کفریہ قانون کی حمایت کرنے والوں کے شبہات کا ازالہ

101
شرکیہین قوان کی حمایت کرنےالوں و کے شبہات کا ازالہۃالشیخ فضیلحمد ابوم عاصم المقدسی1

Upload: quran-juz-para

Post on 22-Jul-2015

382 views

Category:

Education


30 download

TRANSCRIPT

Page 1: کفریہ قانون کی حمایت کرنے والوں کے شبہات کا ازالہ

ازالہ کا شبہات کے والوں کرنے حمایت کی قوانین شرکیہ

المقدسی عاصم ابومحمد فضیلۃالشیخ

1

Page 2: کفریہ قانون کی حمایت کرنے والوں کے شبہات کا ازالہ

ازالہ کا شبہات کے والوں کرنے حمایت کی قوانین شرکیہ

المقدسی عاصم ابومحمد فضیلۃالشیخ

المجادلین شبھات کشف

القوانین وٲنصار عساکرالشرک عن

حمایت کی قوانین شرکیہ

کا شبہات کے والوں کرنے

ازالہالمقدسی عاصم تالیف:ابومحمد

ترجمہ:ابوجنید

2

Page 3: کفریہ قانون کی حمایت کرنے والوں کے شبہات کا ازالہ

ازالہ کا شبہات کے والوں کرنے حمایت کی قوانین شرکیہ

المقدسی عاصم ابومحمد فضیلۃالشیخ

پاکستان پروسیسنگ ڈیٹا ورلڈ مسلمWebsite: http://www.muwahideen.co.nr

Email: [email protected]

کا شبہات کے والوں کرنے حمایت کی قوانین شرکیہ: کتاب نام

ازالہ

المقدسی عاصم ابومحمد فضیلۃالشیخ: مؤلف

ابوجنید فضیلۃالشیخ:مترجم

:اول اشاعت تاریخ

80:صفحات

1100:تعداد

3

Page 4: کفریہ قانون کی حمایت کرنے والوں کے شبہات کا ازالہ

ازالہ کا شبہات کے والوں کرنے حمایت کی قوانین شرکیہ

المقدسی عاصم ابومحمد فضیلۃالشیخ

پاکستان پروسیسنگ ڈیٹا ورلڈ مسلم:ناشر

مضامین فہرست

نمبر

شما

ر

موضوع صفحہ

نمبر

۱) ہے کفر دون کفر بلکہ نہیں اکبر کفر کہنا کافرنہ کو احکام

کہ( لیے اس۱۰

ہلہ حکمران یہ۲ ۲۴ہیں قائل الاهللاکے لا

۳۴ہیں رکھتے روزے اور ہیں پڑھتے نمازیں یہ۳

۳۹ہوگیا )خود(کافر وہ تو کافرکہا کو مسلمان کسی نے جس۴

۴۳ہے عذر لعلمی۵

4

Page 5: کفریہ قانون کی حمایت کرنے والوں کے شبہات کا ازالہ

ازالہ کا شبہات کے والوں کرنے حمایت کی قوانین شرکیہ

المقدسی عاصم ابومحمد فضیلۃالشیخ

۵۲مصلحت اور ،کمزوری،رزق اکراہ۶

ہی مقدمةالطبعةالول

وبعد ، والہ ومن اهللا رسول علی والسلم ةوالصل الحمدهللا

اپنججی نججے میججں جججو ہے ایک سے میں تحریروں ان میری رسالہ نظر پیش

جیل کے سواقہ میں جب ہے بات کی ھ۱۴۱۶ یہ ہیں۔ لکھی ن دورا کے اسیری

شججبہات اور فہمیوں غلط کی لوگوں ان ہے مقصد کا تحریر ۔اس تھا قید میں

تحریججر ۔یججہ ہیججں والججے کرنججے حمایت (کی )انسانی قوانین جو کرنا وازالہ ر د کا

انججدرون دعججوت ہماری سے فضل اهللاکے تک وقت اس گئی لکھی وقت جس

سججے ہججونے عام مقبول اور پھیلنے کے دعوت ۔اس تھی گئی پھیل جیل وبیرو ن

جبکججہ ہججوا نصججیب اطمینججان کججو دلججوں اور ٹھنججڈک کججو آنکھججوں کی موحدین

5

Page 6: کفریہ قانون کی حمایت کرنے والوں کے شبہات کا ازالہ

ازالہ کا شبہات کے والوں کرنے حمایت کی قوانین شرکیہ

المقدسی عاصم ابومحمد فضیلۃالشیخ

حامججل کججے وتجہججم ارجججاء ہججوئیں حججرام نینججدیں کی لوگوں دین وبے مشرکین

اور رکھنججے محفججوظ کججو خججود سے تکفیر اور جہاد کے دعوت ہماری نے لوگوں

کیججے شججروع پھیلنججے شججبہات کججے طرح اس لیے کے بچانے کو خود سے رسوائی

۔ ہیں چاہتے کرنا مدد کی شرک اور روکنا راستہ کا توحید دعو ت وہ طرح اس

تججاکہ ہیججں کی تحریر سطور یہ کرکے اختیار اندازبیان فہم آسان نے میں

شججامل میججں تحریججک مبارک اس اپنی اور ہوسکے کار د وخیالت شبہات کے ان

کججے مقصججد جججس نے ہم سے فضل ۔اهللاکے ہوسکے رہنمائی کی افراد والے ہونے

عججام کججہ ہججوا فائججدہ اتنججا کججا ۔اس ہوگیججا پججورا مقصد وہ ہے لکھا رسالہ یہ لیے

لججوگ وہ تھججے کردیتججے لجواب کو والوں لینے ڈگریاں کی قانون بھی موحدین

بججن محمججد شججیخ تھججے۔ کرتججے فخججر پججر کججالجوں اپنججے اور ڈگریوں اپنی کہ جو

کججے توحیججد کججے ہججے ہوتججا ایسججا کبھججی ’’کہ ہوئی ثابت سچ بات کیعبدالوہاب

ہیں۔ ہوتے علوم سے بہت پاس کے دشمنوں

ہی کہ جیسا : ہے فرمان کا اهللاتعال

اما مل مء مف ر م مجءآ مہ ر م ر ت مہ مل مس ہن ت مر ني بلب ر وا با مح مما مف ر ر م ب مہ مد ر ن من ع ر ل م نم ر ل ع مق مو ا محا

ر م ر وا اما ب ہ من ہ مکا ر ر ون ب مء ر ہ ز مت ر س 83)غافر:(می

)علم اس وہ تو لئے دلئل واضح رسول کے ان پاس کے ان جب’’

اڑاتججے مذاق وہ کا چیز جس اور تھا پاس کے ان جو لگے (پراترانے

‘‘۔ لیا گھیر انہیں نے اس تھے

کججرے حاصججل کچججھ اتنا سے میں اسلم دین کہ ہے فریضہ کا ہرمسلمان

سججے مقابلے کے شیطانوں ۔ان کرسکے مقابلہ کا شیاطین ان سے مدد کی جس

: کہ لیے اس چاہیے نہیں گھبرانا

ان مد ا ر ی ہط ن مک ر ی اش من ال )افا مکا ر ی 76)النساء:(مض ع

6

Page 7: کفریہ قانون کی حمایت کرنے والوں کے شبہات کا ازالہ

ازالہ کا شبہات کے والوں کرنے حمایت کی قوانین شرکیہ

المقدسی عاصم ابومحمد فضیلۃالشیخ

‘‘۔ ہے کمزور بہت چال کی شیطان’’

پرغججالب علمججاء ہججزاروں کججے مشججرکین بھی فرد ایک سے میں موحدین

: ہے اهللافرماتا کہ لیے اس ہے آسکتا

ان مو منا ا مد ر ن مم مج مہ من مل ر و مب ہغ ل ر ل 173)الصافات:(ا

‘‘گا۔ رہے غالب ہی لشکر ہمارا شک بے’’

کججے تلججوار کججہ طججرح جس گا آئے غالب بھی ساتھ کے ودلیل بیان لشکر اهللاکا

(میججرے تجو لیجے لکججھ اوراق چنججد یجہ میجں جیل نے میں )جب ہے آتا غالب ساتھ

قیججدیوں اور ہیں بناتے نقول مزید کی ان ہم کہ کہا نے ساتھیوں کے جیل کچھ

کججے جیججل اور سجپاہیوں نسجخے کے اس نے ہم طرح ۔اسی ہیں کرتے تقسیم میں

کے شرک کہ تھے رہتے دیتے دعوت ہم جنہیں کیے تقسیم بھی میں لوگوں دیگر

میججں ۔ان کریججں اعلن کججا ت بججراء سے کفر کے طاغوتوں اور امورقوانین تمام

اس ہم جواب کا )جن تھے کرتے اظہار کا شبہات کے قسم اسی لوگ اکثر سے

طبججاعت کی اس تو کیں تحریر سطور یہ نے میں (جب ہیں رہے دے میں تحریر

ان میججری بججاتیں یہججی کججہ لیججے اس تھججا نہیججں ارادہ میججرا کا نشرواشاعت اور

)ال ہیں لکھی سے تفصیل نے میں جو تھیں موجود میں کتابوں النظججر امتاع’’مث

کرنے نہ شائع تھی بھی یہ وجہ ایک وغیرہ‘‘العصر مرجئة شبہات کشف فی

سججاتھ کججے اختصججار انتہججائی سججے مدد کی وحافظے ذہن اپنے نے میں یہ کہ کی

سججے جیل میں ۔جب تھے نہیں دستیاب وسائل میں جیل کہ لیے ۔اس تھا لکھا

بہججت اور ہججے پرجججاچکی تحریرانججٹرنیٹ یہ میری کہ ہوا معلوم مجھے تو ہوا رہا

کیججا پسند بہت اسے سے وجہ کی ہونے مختصر اور فہم آسان نے نوجوانوں سے

تھیججں بھی غلطیاں کی وکتابت طباعت پر مقامات بعض میں اس ۔اگرچہ ہے

نججے دوسججتوں ۔کچھ تھی تقاضاکررہی کابھی بیشی کمی پر مقامات اورکچھ

7

Page 8: کفریہ قانون کی حمایت کرنے والوں کے شبہات کا ازالہ

ازالہ کا شبہات کے والوں کرنے حمایت کی قوانین شرکیہ

المقدسی عاصم ابومحمد فضیلۃالشیخ

اس تججاکہ کرلوں نظرثانی پر نسخہ شدہ طبع اس میں کہ دیا مشورہ مجھے

اور غلطیججوں الوسججع حججتی اور ہججوں دور وہ ہیججں خامیاں جو کہیں کہیں میں

والیججہ تججوکلت علیججہ البججاهللا ومججاتوفیقی) ہججو۔ شججائع مججبرا سججے کوتججاہیوں

مسججلمانوں اورتمججام لیججے میرے کو تحریر اس میری وہ کہ ہے دعا (اهللاسےانیب

پابنججدی کی شریعت کی اس ہم کہ دے توفیق ۔ہمیں بنائے ذریعہ کا نفع لیے کے

ہججے دعججا کریججں پردفاع محاذ ہر کا اس کریں بھی حفاظت کی اس اور کریں

ہلججی محمججد نبیہ علی اهللا وصلی۔ فرمائے قبول کو کوششوں ہماری وہ کہ وع

عاصم ابومحمداجمعین وصحبہ آلہ

المقدسی ہجری1420 صفر

مقدمہوبعد ، والہ ومن اهللا رسول علی والسلم ة والصل الحمدهللا

کججے طججاغوت جججو ہیججں پرعام زبانوں کی لوگوں ان جو ہیں شبہات چند

ہے گئی پہنچ تک یہاں نوبت ہیں رہتے پیش پیش میں دفاع کے قوانین لشکراور

دیججن اور ہیں کار آلہ کے مشرکین خود جو ہیں کرتے بھی لوگ وہ باتیں یہ کہ

شججبہات ۔ان ہیں واقف سے اس پر طور رسمی صرف ہیں جانتے نام صرف کا

جنججگ آمججادئہ سججے ۔مسججلمانوں ہیججں رہتے جھگڑتے سے موحدین وہ سہارے کے

اور پھیلسججکیں میججں مسججلمانوں شججرک اور گمراہججی اپنججی یججہ تججاکہ ہیں رہتے

8

Page 9: کفریہ قانون کی حمایت کرنے والوں کے شبہات کا ازالہ

ازالہ کا شبہات کے والوں کرنے حمایت کی قوانین شرکیہ

المقدسی عاصم ابومحمد فضیلۃالشیخ

سججے اس اور اجتنججاب سججے طججاغوت اهللانججے حالنکہ کرسکیں دفاع کا طاغوت

۔ ہے دیا حکم کا انکار

ہے: فرمان جگہ ایک

ر د مو مقجج منججا مل ر ث مع ر ی مب نل فجج ر ة مکجج امجج )ال ما ر و مسجج مدوا ما ن ار مبجج ر ع مهللا ا مبججوا مو ا مت ن ر ج ا

ر وت مغ اطا 36)النحل:(ال

تھجا کہتججا سججے ان )جججو کیا مبعوث رسول ایک میں ہرامت نے ہم’’

‘‘کرو۔ اجتناب سے طاغوت کرو عبادت اهللاکی (کہ

: ہے ارشاد جگہ دوسری

من ر و مد ر ی ر ن می ر ر وآ ما مم مک محا مت ملی ای ر و ت ا مغ اطا ر د مو ال ر وآ مق مر ر ن ما م ر وا ما مر مفجج ر ک ہ ای بجج

60)النساء:(

حججالنکہ جائیں لے پاس کے طاغوت فیصلے کہ ہیں چاہتے لوگ یہ’’

‘‘۔ کریں انکار کا )طاغوت اس کہ ہے گیا دیا حکم انہیں

تھججی۔طججاغوت گئججی کہججی سے ان جو ڈالی بدل بات وہ نے ظالموں ان

ہر ہیں کرتے دفاع اور حفاظت،حمایت کی طاغوت لوگ یہ بجائے کے انکار سے

اپنججی لیججے کججے طججاغوت اس ہیججں رہتججے بستہ پرکمر وتحفظ دفاع کے اس وقت

اپنججی ہیججں کرتججے صججرف اوقججات اپنے میں راہ کی اس ہیں کرتے قربان زندگیاں

سججے شججرک یا کی توحید کو کسی سے میں ان ہم جب ۔اور ہیں گنواتے عمریں

جججو ہیججں لتججے سججامنے کججو شججبہات ان وہ تو ہیں دیتے دعوت طرف کی بیزاری

نججے انہججوں سججے وجججہ کی شبہات ان ہیں دیے ڈال میں دلوں کے ان نے شیطان

۔ ہے کردیا خلط ساتھ کے کواندھیرے روشنی اور باطل کو حق

ہی ہے: فرمان کا اهللاتعال

9

Page 10: کفریہ قانون کی حمایت کرنے والوں کے شبہات کا ازالہ

ازالہ کا شبہات کے والوں کرنے حمایت کی قوانین شرکیہ

المقدسی عاصم ابومحمد فضیلۃالشیخ

مک ہذ ل مکجج منججا مو ر ل مع نل مج مکج ع ی ل اوا من بجج مد من معجج ر ی ہی ط ر نجج س مشجج نن مو ا ر ل ر ل جج ر ی ا ر و ح میج

ر م مہ مض ر ع ہلی مب ر ض ا ر ع مف مب مر ر خ ر و ل مز مق ر ل )ارا ا ر و مر ر و مو مغ مء مل مک مشءآ کب مہ مما مر ر و ملجج مع مف

ر م مھ ر ر مذ ر ون مما مو مف مر مت ر ف 112)النعام:(می

سججے میججں انسانوں ہے کیا پیدا دشمن کا نبی ہر نے ہم طرح اسی’’

کججی بات شدہ وملمع مزین کو دوسرے ایک وہ سے میں اورجنات

تججو چاہتججا رب تیججرا اگر ہے ہوتی پرمبنی دھوکہ جو ہیں کرتے وحی

حجال )اپنجے کجو بجاتوں ہوئی بنائی کی ان انہیں کرپاتے نہ ایسا وہ

دل کججے لوگججوں ان ہوں مائل طرف کی اس تاکہ اور دیں پر(رہنے

اور کریججں راضججی اسججے وہ تججاکہ اور لتے نہیں پرایمان آخرت جو

کرنججا جججو کریججں گناہ )یا ہیں۔ چاہتے لگانا جو لگائیں عیب وہ تاکہ

ہیں(‘‘ چاہتے

پججر آخججرت لوگ جو کہ کردی وضاحت کی بات اس اهللانے میں آیت اس

کججی بججاتوں جھججوٹی شججدہ مزیججن کججی طرح اس دل کے انہی لتے نہیں ایمان

باطججل اپنججے تججاکہ ہیججں کرتججے پسججند کو شبہات کے ان وہی ہیں ہوتے مائل طرف

اور کرسججکیں پوشججی پججردہ کی خیالت شرکیہ اپنے اور سکیں چھپا کو نظریہ

۔ لگائیں ہیں چاہتے لگانا جوعیوب

ہی باری فرمان ہے: تعال

ر و ر وا مل مج مر ر م مخ مک ر ی ر م اما ف مک ر و مد ال مزا )ال ا مبا ر وا مل او مخ مع مض ر و ر م ما مک مل ہل مم خ مک من ر و مغجج ر ب می

مة من ر ت ر ل ف ر م مو ا مک ر ی من ف ر و مع عم ر م مس مہ مهللا مو مل ب م ا ر ی ر ین مع ل عظ ل م 47)التوبۃ:( بال

کججے فسججاد سجوائے لیججے توتمہارے بھی کرنکلتے مل میں تم یہ اگر’’

گھججوڑے خججوب درمیججان تمہججارے بلکججہ بڑھججاتے چیزنججہ کججوئی اور

10

Page 11: کفریہ قانون کی حمایت کرنے والوں کے شبہات کا ازالہ

ازالہ کا شبہات کے والوں کرنے حمایت کی قوانین شرکیہ

المقدسی عاصم ابومحمد فضیلۃالشیخ

مجاننے کجے ان رہتجے میجں تل ش کی ڈالنے فتنے میں تم اور دوڑادیتے

‘‘جانتاہے۔ خوب کو ظالموں اهللان موجودہیں،اور خوتم والے

لوگ ایسے میں صفوں کی مسلمانوں کہ ہے بتایا یہ اهللانے میں آیت اس

بججاتیں سججب یججہ ہیججں سنتے سے توجہ کو اورشبہات باتوں کی منافقین جو ہیں

کا شبہات مشہور کے لوگوں ان ذریعے کے سطور اس نے ہم کرہی رکھ سامنے

اختصججار انتہججائی ہم ہوئے رکھتے مدنظر کو محل موقع کیا ارادہ کا دینے جواب

طججاغوتوں کججہ ہوحتی آسان کاپڑھنا ان لیے کے ہرشخص تاکہ گے لیں کام سے

۔ پڑھیں انہیں بھی حمایتی کے

سننے کان بہرے سے ذریعے کے اوراق چند ان کہ ہے امید سے ذات اهللاکی

۔ جججائیں جججاگ دل ہجوئے سجوئے اور جججائیں لججگ دیکھنے آنکھیں ۔اندھی لگیں

ہے۔ قادر اهللاہرچیزپر

۔جججن ہججے کججی بحججث پر شبہات ترین مشہور کے ان میں تحریر اس اپنی نے ہم

۔ ہے ذیل مندرجہ تفصیل کی

کہ( لیے )اس ہے کفر دون کفر بلکہ نہیں اکبر کفر کہنا کافرنہ کو احکام

ہلہ حکمران یہ ہیں قائل الاهللاکے لا

ہیں رکھتے روزے اور ہیں پڑھتے نمازیں یہ

ہوگیا )خود(کافر وہ تو کافرکہا کو مسلمان کسی نے جس

ہے عذر لعلمی

مصلحت اور ،کمزوری،رزق اکراہ

11

Page 12: کفریہ قانون کی حمایت کرنے والوں کے شبہات کا ازالہ

ازالہ کا شبہات کے والوں کرنے حمایت کی قوانین شرکیہ

المقدسی عاصم ابومحمد فضیلۃالشیخ

ہلججی محمججد نججبیہ علججی اهللا وصججلی وصججحبہ آلججہ وع

اجمعین

المقدسی عاصم ابومحمد الول :ربیجججع سجججواقہ خجججانہ جیجججل

ھ1416

شبہ پہل

بلکہ نہیں اکبر کفر سمجھنا کافرنہ کو حکام

ہے کفر دون کفر کو اصول ہیں:جن کہتے والے کرنے دفاع کا قوانین ہوئے بنائے کے انسانوں

اس ہججم ہججو کرتے تکفیر کی حمایتیوں اور مددگار کے حکام لوگ تم کر بنا بنیاد

نزدیججک ہمججارے کفججر کا حکومتوں ان کہ لیے اس ہیں کرتے مخالفت کی اصول

12

Page 13: کفریہ قانون کی حمایت کرنے والوں کے شبہات کا ازالہ

ازالہ کا شبہات کے والوں کرنے حمایت کی قوانین شرکیہ

المقدسی عاصم ابومحمد فضیلۃالشیخ

ہہججذا ہے رائے کیtعباس ابن جیساکہ ہے کفر دون کفر مسججئلہ فروعججی ہججروہ ۔ل

نزدیججک ہمججارے وہ ہو قراردیتے کامرتکب کفراکبر کو حکام پرتم بنیاد کی جس

اصول ان تو ہیں نہیں متفق سے اصول کے آپ ہم کہ لیے )اس ہے نہیں صحیح

ہیں(۔ ہوسکتے متفق پرکیسے فروع مبنی پر

میججں ہججواس مسججئلہ بھججی :کججوئی کججہ ہیججں کہتے ہم میں جواب کے اس

اس کججہ ہوتججا نہیججں یججہ مطلججب کججا اس لیکججن ہے ہوتا اختلف باہمی کا لوگوں

آسججکتی نہیججں سججامنے بججات حق اور ہوسکتی نہیں وضاحت صحیح کی مسئلے

نہیججں حججق متعججدد ہوتاہے ہی ایک ۔حق ہوتا نہیں معتبر اختلف ہر کہ لیے اس

۔ ہوتے

ہی ہے: فرماتا اهللاتعال

مذا مما مد مف ر ع نق مب مح ر ل ال ا مل ا ہل اض 35)یونس:( ال

‘‘ہے۔ اورکیا علوہ کے گمراہی بعد کے حق’’

ہے: فرمان جگہ دوسری

ر و مو من مل ر ن مکا ر ن د م ر ی ر ع ر وا ا هللا مغ مد مج مو ر ی ہ مل مل ف ر خ ت )ارا )افا ا ر ی 82)النساء:(مک ث

یججہ تججو ہوتا سے طرف کی اور کسی علوہ )قرآن(اهللاکے یہ اگر’’

‘‘پاتے۔ اختلف زیادہ بہت میں اس لوگ

لیے اس ہے رکھتا احتمالت اختلف کا تنوع کہ ہیں کہتے علماء لیے اسی

شججخص ایک کہ ہے بنتی یہ وجہ کی اس اور ہے ہوتا اختلف میں فروع یہ کہ

فقیججہ کسججی یججا ہجے کہتا ضعیف اسے دوسرا ہے سمجھتا صحیح کو حدیث ایک

ہوتججا میں مسائل اہم کے دین جو اختلف وہ ہوتی۔البتہ پہنچی نہیں حدیث کو

کججا تنجوع اختلف یجہ جججب کججر خجاص اور اورکفر ایمان توحید شرک جیسے ہے

13

Page 14: کفریہ قانون کی حمایت کرنے والوں کے شبہات کا ازالہ

ازالہ کا شبہات کے والوں کرنے حمایت کی قوانین شرکیہ

المقدسی عاصم ابومحمد فضیلۃالشیخ

کججہ ہوتججا نہیججں جججائز لیججے کے کسی وقت اس تو ہے کاہوتا تضاد بلکہ ہوتا نہیں

مرتدومشججرک بنججاکر بنیججاد کججو اس یا برقراررکھے یا کرے پسند کو اختلف اس

بہججت میججں اختلفججات ایسججے ۔بلکججہ کرے مدد کی ان یا کرے دوستی سے لوگوں

کجڑے تریجن مضجبوط کجے اسجلم بنیاد کی مسئلے کہ ہے ہوتا لزمی اور ضروری

کججار بججے ہمیجں اهللانے کہ لیے اس کرے کوشش کی پہنچنے تک حق اور پررکھے

۔ ہے کیا پیدا فائدہ بے ہمیں ہی نہ اور رکھا چھوڑ نہیں فائدہ وبے

ر م مت ر ب مح س مف مما ما ان ر م ما مک ہن ر ق مل )اثا مخ مب ر م او مع مک ان منا ما ر ی مل ر ون مل ا مع مج ر ر 115)المومنون:(مت

پیججداکیا مقصججد وبججے فائدہ بے تمہیں نے ہم کہ ہو سمجھتے تم کیا’’

آوگے؟ نہیں کر لوٹ طرف ہماری اورتم ہے ‘‘

ہی کی: نہیں کمی کی قسم کسی میں کتاب اپنی نے اهللاتعال

منا اما ر ط ار ہت ب فی مف ر ل ک ر ن ا ر ئ م ر ی 38)النعام:(مش

‘‘۔ چھوڑی نہیں کمی کی قسم کسی میں کتاب اپنی نے ہم’’

ہہذا کیججاہو نججہ اهللانججے ذکججر کا جس نہیں بات والی بھلئی کوئی ایسی ل

اهللا ہججے برائججی ہے شر بھی جو طرح اسی ہو دی نہ ترغیب کی اس ہمیں اور

۔ ہے ڈرایا کیا خبردار ہمیں سے اس نے

مك ر ه ل مي ر ن ل مك مم مل ر ن مه ر ة مع من ني ميا مب ر ح مي ر ن مو اي مم ر ن مح ر ة مع من ني 42)النفال:(مب

زندہ اورجو ہو کر(ہلک جان یقین پر)یعنی ہو،دلیل جوہلک تاکہ’’

‘‘رہے۔ کر(زندہ پہچان حق )یعنی پر دلیل بھی رہے،وہ

کججے آدمججی اس یججہ ہے مسئلہ کاجو دینے قرار کافر کو حکام طاغوتی ان

سججمجھ کججی دیججن جسے ہے روشن اور واضح زیادہ بھی سے سورج میں ذہن

دیکھنججے آنکھیججں کججی آدمی جس مگر ہے رکھتا واقفیت سے توحید جو اور ہے

14

Page 15: کفریہ قانون کی حمایت کرنے والوں کے شبہات کا ازالہ

ازالہ کا شبہات کے والوں کرنے حمایت کی قوانین شرکیہ

المقدسی عاصم ابومحمد فضیلۃالشیخ

حیججرت کججوئی تججویہ آتا نہیں نظر سورج اگر اسے ہیں محروم سے صلحیت کی

ہیججں چاہتے کرنا علج کا کورچشمی اسی میں سطور ان ۔ہم ہے نہیں بات کی

گے کریں سے سرمے کے وسنت اورکتاب مرہم کے توحید علج کا آنکھوں ان ہم

ہہذا قسججم ایججک حکمججران طججاغوتی یججہ کججہ چججاہیے جاننا پہلے کہ ہیں کہتے ہم ل

نہ حکم کا پرکفر ان سے وجہ کی شبہات کمزور کے ان تاکہ کرتے نہیں کاکفر

ہجے گئجی پررکھی قول منسوب طرف کیtعباس ابن بنیاد کی جن جائے لگایا

وحکججام حکمران طاغوتی یہ بلکہ جائے کرلیا درگذر کر کہہ کفر دون کفر اور

جاتججا کیا میں ذیل ذکر کا چند سے میں جن ہیں ملوث میں کفر کے اقسام کئی

۔ ہے

ہلہ توحید کلمہ• جججن ہیججں۔ رکن بنیادی دوایسے الاهللاکے لا

گواہی کی اس بلکہ ہوتا نہیں کافی بغیر کے دوسرے ایک میں

ہے: لزمی موجودگی کی ارکان دونوں لیے کے کرنے مکمل کوہلہ ’’یعنی نفی ہے رکن پہل اثبجات ہجے رکجن :دوسرا نہیں معبود کوئی‘‘لا

۔ ہے باهللاکہاگیا اورایمان بالطاغوت کفر جنہیں میں الفاظ کے قرآن‘‘ الاهللا’’

ہی باری فرمان ہے: تعال

ر ن ممج ر ر مف مفج ر ک ر و ت ای مغ اطجا ر ن مو بال ر ؤ م مقج د بجا هللا میج مک مف مسج ر م مت ر س مو ة ا ر ر مع ر ل بجا

ہقی ر ث مو ر ل 265)البقرہ:( ا

نججے اس آیججا لججے ایمججان اهللاپججر اور کیججا انکججار کا طاغوت نے جس’’

‘‘ ۔ لیا تھام کڑا مضبوط

کججو کججڑے مضججبوط نججے اس تججو تھامججا نہیں کو ارکان دونوں ان نے جس

ہججونے ہلک وہ تججو تھامججا نہیججں کو کڑے مضبوط نے جس ۔اور تھاما نہیں بھی

15

Page 16: کفریہ قانون کی حمایت کرنے والوں کے شبہات کا ازالہ

ازالہ کا شبہات کے والوں کرنے حمایت کی قوانین شرکیہ

المقدسی عاصم ابومحمد فضیلۃالشیخ

بلکججہ ہججے نہیججں میججں زمرے کے موحدین وہ کہ لیے اس ہوگیا شامل میں والوں

اهللاکججے نججے انہججوں ہیججں حکججام جو یہ ۔اب ہوگا شمار میں کافروں یا مشرکین

دفججاع کے ان ہم اگر ہیں بناتے شریعت لیے کے ان جو ہیں بنارکھے شریک ساتھ

دائججرہ حکججام تججویہ ہیججں مومن حکام یہ کہ کرلیں تسلیم بات کی والوں کرنے

ہی )صرف ہوسکتے نہیں داخل میں توحید ایججک کججہ لیججے پججر(اس بنیججاد کی دعو

کفججر وہ اور ہججے ذکرکیججا سججے ایمججان نججے اهللا کججو جججس ہججے بججاقی ابھججی رکن

کججہ جیسججا ہے ہی اهللاپرایسا ایمان کا ان بغیر کے بالطاغوت ہے۔کفر بالطاغوت

کججا طججاغوتوں اپنے مگر تھے رکھتے ایمان اهللاپر بھی وہ تھا ایمان کا قریش

طججرح اس کججے ان کججہ ہججے معلججوم یججہ کججو شخص ہر ۔جبکہ تھے انکارنہینکرتے

جب مال نہ رہی محفوظ جان کی ان نہ دیا نہیں فائدہ کوئی انہیں نے ایمان

اعلن کججا بیزاری سے اس اور انکار کا طاغوت نے انہوں ساتھ کے اس کہ تک

مخلجوط سجاتھ کے شرک ظاہری کہ جو ایمان وہ کا ان پہلے سے اس کردیا نہ

کارآمجد لیجے کججے آخجرت نہ دیا فائدہ میں معاملت دنیاوی نہ انہیں نے اس تھا

۔ تھا

ہی ہے: فرمان کا اهللاتعال

من مما مو ر ؤ م ر م می مھ مر مث ر ک ال با هللا ما ر م مو ا ر ون مھ مک ر ش ر 106)یوسف:( کم

‘‘ہیں۔ ہوتے مشرک مگر لتے نہیں ایمان لوگ اکثر سے میں ان’’

۔ ہے وال کرنے برباد کو اعمال اور منافی کے ایمان شرک

ر ن مت مل ئ ر ک مر ر ش ان ما مط مب ر ح می مک مل مل مم ان مو مع من ر و مک مت من مل ر ین م ہخ س ر ر ل 65)زمر:(ا

آپ اور گججے ہوجائیں برباد اعمال کے آپ تو کرلیا شرک نے آپ اگر’’

‘‘گے۔ ہوں سے میں والوں اٹھانے نقصان

16

Page 17: کفریہ قانون کی حمایت کرنے والوں کے شبہات کا ازالہ

ازالہ کا شبہات کے والوں کرنے حمایت کی قوانین شرکیہ

المقدسی عاصم ابومحمد فضیلۃالشیخ

کججے ومغججرب مشججرق حکججام یججہ کججہ ہججے ہوچکججا معلججوم بھججی یججہ جبکہ

یججہ ہیں۔بلکججہ کرتے اعلن کا بیزاری سے ان ہی نہ کرتے انکارنہیں کا طاغوتوں

معججاملت اپنجے ہجے کرتججے دوسججتی سججے ان ہیججں لتجے ایمججان پر طاغوتوں ان تو

پسججند کججو احکججام کفریججہ کے ان ہیں جاتے لے پاس کے ان فیصلے کے واختلفات

اقوام کچھ سب یہ اور ہیں کرچکے تسلیم کو قوانین ملکی کے ان ہیں کرچکے

فججارم پلیججٹ کججے اس پججر نججام کججے متحججدہ اقوام یا نیچے کے چھتری کی متحدہ

۔اسجی ہیجں رائجج قوانین یہی بھی میں عدالتوں کفریہ کے ان اور ہے پرہوچکا

کججی اقججوام دیججن بججے کججافر بھی معاہدات کے ان ہیں بھی طاغوت عرب طرح

ہیں غلم کے ان بلکہ اورحمایتی دوست کے طاغوتوں تمام بھی یہ ہیں طرح

ہججوتے کججش دست سے وحمایت مدد کی ان نہ ہیں کرتے کشی کنارہ سے ان نہ

نکل سے شرک وہ تاکہ ہیں کرتے اجتناب سے اظہار کے شرک کے ان ہی نہ ہیں

میں بارے کے طاغوتوں عرب کو کسی ۔اگر جاسکے کہا مسلمان اورانہیں آئیں

۔اس ہججے ہججوچکی ختججم نظر کی آدمی ایسے کہ ہے یہ کامطلب اس تو ہو شک

ہی کججے مشرق یا ہو یورپ کہ لیے کفججر کججا سججب ان ہنججدو ہویججا کمیونسججٹ نصججار

دوسججتیاں سججاتھ کججے ان عجرب یجہ اور نہیجں مخفجی بھججی سے اندھے توکسی

کججے ان ہیججں ہجوئے رکھجے تعلقجات کججے چجارے اوربھجائی محبت بلکہ ہیں رکھتے

کفریججہ ایججک کججہ جججو ہججے موجججود رابطہ میں صورت کی متحدہ اقوام درمیان

کفریہ کی متحدہ اقوام اسی فیصلے اپنے لوگ یہ وقت کے ۔تنازعات ہے مجلس

جججو کیا نہیں ثابت اول کارکن توحید نے لوگوں ہیں۔ان جاتے لے پاس کے عدالت

یجہ ہجم ۔اگجر کہلتے تومسلمان کرتے ایسا بالطاغوت، کفر یعنی ہے رکن اہم کہ

اس تججو ہججے کردیا ثابت باهللا(کو )ایمان رکن دوسرے نے انہوں کہ کرلیں تسلیم

کججے اهللا اور ہیججں ہججوئے بنے طاغوت خود یہ جبکہ ہے رہتی باقی حیثیت کیا کی

ہیججں )قانون(بنججاتے شریعت لیے کے لوگوں یہ ہے جاتی کی عبادت کی ان علوہ

کججی وقججانون شججریعت )اس کججو لوگججوں دی نہیججں اهللانججے اجججازت کججی جججس

17

Page 18: کفریہ قانون کی حمایت کرنے والوں کے شبہات کا ازالہ

ازالہ کا شبہات کے والوں کرنے حمایت کی قوانین شرکیہ

المقدسی عاصم ابومحمد فضیلۃالشیخ

ہیججں جججاتے لججے طججرف کججی قججانون اسججی کو لوگوں اور ہیں دیتے طرف(دعوت

۔ کریں پرعمل باطلہ قوانین ہوئے بنائے کے ان کہ ہیں کرتے پابند اورانہیں

اڑاتججے مججذاق کا دین اهللاکے کہ ہے بھی یہ کفر ایک کا ان•

ہیں: دے اجججازت کی کام اس کو شخص ہر والے اڑانے مذاق کا دین نے انہوں

پججر نججام کججے رائججے آزادی کہیججں پججر نججام کججے آزادی کی صحافت کہیں ہے رکھی

دے اجججازت کججی کرنججے عججام اورکفریات فحاشی کی قسم ہر کو ویژن اورٹیلی

۔ ہے گیا کیا فراہم تحفظ قانونی اسے بلکہ ہے رکھی

ہی ہے: فرمان کا اهللاتعال

ر ل ہ ما با هللا مق ہای تجج ر و لہ مو مو مسجج ر م مر متجج ر ن ر ر ون مک مء ر ہ ز مت ر سجج ر وا مت مر متجج ذ ر ع مت ر د مل مقجج

ر م مت ر ر مف مد مک ر ع ر م مب مک مما ن ر ی 65)التوبۃ:( ا

تججم سججاتھ کججے آیتججوں کججی اس اور رسججول کججے اس اهللاور کیججا’’

کججافر بعججد کججے لنججے ایمججان تم کرو مت ؟معذرت ہو کرتے استہزاء

‘‘۔ ہو ہوچکے

۔ تھججے مسججلمان جججو ہیججں ہججوئی نججازل میججں بججارے کے لوگوں ان آیات یہ

سججے سججب بعججد کے اسلم تھے دیتے ۔زکاۃ تھے رکھتے ۔روزے ہیں پڑھتے نمازیں

اهللانججے د بججاوجو کے اس مگر تھے جاچکے ساتھ کے مسلمانوں میں غزوہ بڑے

کججہ تھے ہوگئے صادر کلمات ایسے کچھ سے ان کہ لیے اس دیا قرار کافر انہیں

کججے لوگججوں ان ۔اب تھججا گیا اڑایا مذاق کا والوں کرنے اهللاحفظ کتاب میں جن

نججے انہججوں اسججے کرتججے نہیججں خیال کا دین اهللاکے جو گا جائے کہا کیا میں بارے

پشججت پججس نججے انہججوں اسججے ہے اڑاتا مذاق کا اس شخص ہر بنارکھاہے کھلونا

18

Page 19: کفریہ قانون کی حمایت کرنے والوں کے شبہات کا ازالہ

ازالہ کا شبہات کے والوں کرنے حمایت کی قوانین شرکیہ

المقدسی عاصم ابومحمد فضیلۃالشیخ

دیججن نججے (انہججوں کہ ہے یہ کاگناہ ن )ا کر بڑھ سے باتوں سب ان ہے رکھا ڈال

پججر احکججام ۔دینججی ہججے ہججوا ٹھہرایججا برابججر کے قوانین خودساختہ اپنے کو اسلم

ونواہی اوامر کے اس ہیں کرتے مشاورت میں بارے کے اس ہیں کرتے اعتراضات

یججہ میں معاملے ؟(اس نہیں یا ہیں نفاذ وقابل عمل قابل ہیں)کہ کرتے پربحث

ہی ساتھ کے لوگوں مسلمان(لدین نہاد )نام ملجے سجاتھ کجے ملحجدین اور نصار

اورکیججا تمسججخر سججاتھ کججے اس اور تججوہین کججی دین کر بڑھ سے اس ہیں ہوئے

ہوگا؟

کججے ومشججرق مغججرب نججے انہججوں کججہ ہے بھی یہ کاکفر ان•

خلف کے موحدین اور ہے کررکھی دوستی ساتھ کے مشرکین

ہیں: رہے دے کاساتھ ان ہججے پرہوتججا نججام کے معاہدے امن (باہمی کاتعاون ان ساتھ کے ) مشرکوں

۔اور ہجے قراردیجا پرسجت بنیجاد یجا گجرد دہشجت کو موحدین نے انہوں میں جس

کججا معلومججات میججں بججارے کے (موحدین حکومتیں ومشرک مسلم میں) یہ آپس

کججہ) ہیججں کرتججے تسججلیم بھججی خججود یججہ طججرح ہیججں۔اس رہججتی کرتججی تبججادلہ

اور کریججں کججر) بججدنام کہہ پرست بنیاد (یا گرد (موحدین) دہشت مسلمانونمیں

(۔ کریں کاروائی خلف کے ان

ہی ہے: کافرمان اهللاتعال

ر ن مو ر م مم مہ ال مو مت ر م ای مک ر ن انہ نم مہم مف ا ر ن 51)المائدہ:( م

گججا کججرے دوستی ساتھ کفار(کے )ان جو سے )مسلمانوں(میں تم’’

‘‘ہوگا۔ ہے سے میں انہی ہ و تو

19

Page 20: کفریہ قانون کی حمایت کرنے والوں کے شبہات کا ازالہ

ازالہ کا شبہات کے والوں کرنے حمایت کی قوانین شرکیہ

المقدسی عاصم ابومحمد فضیلۃالشیخ

کججے کججہ)اسججلم ہججے کہججا نججے عبججدالوہاب محمججدبن شیخ سے وجہ اسی

خلف کے اورموحدین دینا ساتھ کا مشرکین ہے۔ (آٹھواں سے میں امور منافی

کرنا۔ مدد کی ان

ر م مل مر ما ملی مت من ا ر ی ال ذ ر وا ا مق مف من منا ر و مل ر و مق مم می موا ن ہ ر خ من ل ر ی ال ذ ر وا ا مر مف ر ن مک بھجج ل م ما

ہت ب ر ل ک ر ن ا ر م مل ئ مت ر ج ر خ ر ان ما مج مر ر خ من ر م مل مک مع مع مل مو مم ر ی ر م من ط مک ر ی )ادا ف مح )ادا ما مب ر ن او ما ا

ر م مت ر ل ر و ت ر م مق مک ان مر مص ر ن من مهللا مو مل مد ا مہ ر ش ر م می مہ ان ر ون ا مب ہک ذ 11)الحشر:( مل

کافربھججائیوں کتاب اہل اپنے دیکھا؟کہ نہیں منافقونکو نے آپ کیا’’

بھججی ہم بالضرور ضرور تو گئے کیے جلوطن تم اگر ہیں کہتے سے

ہججم میججں بججارے رتمہججاری اور گججے ہججوں کھججڑے نکججل ساتھ تمہارے

کججی جنججگ سے تم اوراگر گے مانیں نہ بات کی کسی بھی کبھی

ہے دیتا اهللاگواہی گے،لیکن کریں مدد تمہاری ہم بخدا تو گی جائے

‘‘ہیں۔ جھوٹے قطعا یہ کہ

سججلیمان شیخ پوتے کےعبدالوہاب بن محمد شیخ میں بارے کے آیت اس

ان آیججات ہیں:یہ لکھتے میں الشراک اہل موالۃ حکم رسالہ اپنےعبداهللا بن

دنیججاوی انہیججں اور تھے مسلمان بظاہر جو ہیں ہوئی نازل میں بارے کے لوگوں

وال مسججلمانوں سججے ان رہججا جاتججا سججمجھا ہی مسلمان تک حد کی معاملت

ظججاہر وہ کججہ ہججے حکججم یججہ کججو مسججلمانوں کججہ لیججے اس رہججا جاتججا کیججا سلوک

مججدد خلف کے موحدین ساتھ کے یہودیوں نے لوگوں ان جب لیکن کودیکھیں

کججے اتفججاق اس لجوگ وہ کججہ تھجا اهللاکومعلوم )حالنکہ کرلیا معاہدہ کا کرنے

چار بھائی جو یہ درمیان کے کتاب اہل اور کے ہیں(ان جھوٹے بھی میں اظہار

اورکججافر بھججائی کججا کتججاب اہججل کججو ان اهللانججے بنججاپر کی اس تو ہوا کاوعدہ ے

کججے مشججرکین خلف کججے موحججدین جججو گے لگائیں کیاحکم پر اس ۔اب قراردیا

)پججوری ومغججرب اورمشججرق ہججے کرتججا اتفاق ساتھ کے ان ہے کرتا معاہدے ساتھ

20

Page 21: کفریہ قانون کی حمایت کرنے والوں کے شبہات کا ازالہ

ازالہ کا شبہات کے والوں کرنے حمایت کی قوانین شرکیہ

المقدسی عاصم ابومحمد فضیلۃالشیخ

کججر پکججڑ پکڑ اورانہیں ہے لڑتا سے موحدین ہے کاغلم قوانین ہوئے بنائے دنیا(کے

اس وشجبہ)کفجر( کجے شجک کسجی بغیجر ہے؟یجہ کرتا حوالے کے حکومتوں کافر

ہے۔ داخل میں حکم

اهللاکججے کججو جمہججوریت نے انہوں کہ ہے بھی یہ کفر کا ان•

ہے: کردی شروع پیروی کی اس کر قراردے کامتبادل دینہی ہے: کافرمان اهللاتعال

ان من ا ر ی ند مد ال ر ن مم ا هللا ع مل ر س 19)المائدہ:(ا ر ل

‘‘۔ ہے اسلم دین نزدیک اهللاکے’’

دے ملسو هيلع هللا ىلصکو محمجد اهللانجے ججو ہجے سجچادین اور حجق وہ اهللاکجا اسلم

حکججومت طججرز کججردہ ایجججاد کججا یونججان جمہججوریت جبکججہ ہے بھیجا میں کردنیا

ہہذا ہے نہیں دین اهللاکا ۔یہ ہے حیات اورنظام مذا۔ ہججے نہیججں بھی حق یہ ل ممججا مف ﴿

مد ر ع نق مب مح ر ل ال ا مل’﴾ ا ہل اض )یججونس:‘ ‘ہججے؟ کیججا اور سججوا کججے گمراہججی بعججد کے حق’’ال

کججے واکججراہ مجبججوری،جججبر کسججی بغیر قومیں اور )مسلمان( حکومتیں ( یہ۵۳

ہججی جمہججوریت صججرف ہمیججں کججہ ہیں کہتی ساتھ کے اورفخر خوشی،مرضی

اهللاصججرف کججہ لیججے اس ہوسججکتے نہیججں جمججع اسججلم اور ۔جمہججوریت ہے پسند

نججے جججس ہججے دیججن خججالص اهللاکججا ہججی اسججلم ہے کرتا قبول کو اسلم خالص

جبکججہ ہججے رکھا دے اهللاکو ایک صرف اختیار کا سازی وشریعت سازی قانون

کججے اهللا حججق کججا سججازی قانون نے جس ہے نظام اورکفریہ شرکیہ جمہوریت

ہی ہے دیا کو قوم بجائے کجوئی کججہ کرتججا نہیں پسند کبھی کو بات اس ۔اهللاتعال

بججاہم کججو اورشججرک توحیججد یا کردے اکٹھا کو اسلم اور کفر وقت بیک شخص

جججب ہججے کرتا کوقبول توحید اور اهللاسلم میں صورت اس صرف بلکہ ملئے

21

Page 22: کفریہ قانون کی حمایت کرنے والوں کے شبہات کا ازالہ

ازالہ کا شبہات کے والوں کرنے حمایت کی قوانین شرکیہ

المقدسی عاصم ابومحمد فضیلۃالشیخ

اهللاکججے صججرف اور صججرف کرکججے علیحججدہ کججو خججود سے دین کے قسم ہر بندہ

ہی اعلن کا ت براء سے ادیان بقیہ اپنائے کو دین خالص یوسججف کردے۔اهللاتعال

: تھا کہا نے انہوں ہے، فرماتا میں بارے کے

ر ی نن مت ا ر ک مر مة مت ال ر م م ر و من ال مق ر و من ر ؤ م ر م مو با هللا می ہر ل خر ة مھ ر م با من، مھ ر و مر مو ہک ف

مت ر ع مب ات مة ا ال مبءآ ئر ی م مم ہا ر ی مرا ھ ر ب مق مو ا ہح ر س مب مو ا ر و مق ر ع من مما می منءآ مکا ر ن مل مک ما ر شجج ر کن

ر ن با هللا ر یئ م 37-38)یوسف:(مش

آخججرت اهللاوریججوم جججو ہججے چھوڑدیججا دیججن کججا قوم اس نے میں’’

اسحاق ابراہیم آباء اپنے نے میں ہے کافر وہ اور لتی نہیں پرایمان

اهللاکججے کججہ نہیججں لئججق لیججے ہمارے ہے اپنایا (کادین یعقوب) اور

‘‘۔ کریں شریک بھی کو کسی ساتھ

ہے: اهللاملسو هيلع هللا ىلصکافرمان رسول

ہلججہ قال )) من میعبججد وکفججر الاهللا لا مججالہ اهللاحججرم دون مججن بما

و حد ایضا)) من مسلم عند ۃروای ((وفی اهللا علی وحسابہ ودمہ

((․․․․․․․․ اهللا

ہلججہ’’ نججے جججس’’ دیگججر علوہ کججے اهللا اور اقرارکیججا کججا‘‘الاهللا لا

اس ہے محفوظ جان کی اس کامال اس تو انکارکیا کا معبودوں

جججس کہ ’’ہے میں روایت ایک کی ہی مسلم‘‘ہے۔ اهللاپر حساب کا

)مسلم(‘‘ لیا۔ مان ایک اهللاکو نے

وکمیججونزم جمہججوریت بلکججہ ہیججں نہیججں ونصججرانیت یہودیت صرف ادیان

ہہججذا ہیججں موجود میں دنیا ومذاہب ادیان کافر دیگر کے طرح اس ہے دین بھی ل

ہی تاکہ ہے ضروری کرنا کااعلن ت براء سے باطلہ ادیان تمام ان دین اهللاتعال

کججہ ہججے نہیججں جججائز یہ میں دین اهللاکے کہ طرح ۔جس فرمائے قبول کو اسلم

22

Page 23: کفریہ قانون کی حمایت کرنے والوں کے شبہات کا ازالہ

ازالہ کا شبہات کے والوں کرنے حمایت کی قوانین شرکیہ

المقدسی عاصم ابومحمد فضیلۃالشیخ

بھی یہودی ہو بھی مسلمان یا ہو بھی نصرانی اور ہو بھی مسلمان انسان

ہججو بھی مسلمان انسان کوئی کہ ہے نہیں پسند بھی یہ اهللاکو طرح اسی ہو

دیججن کفریججہ جمہوریت جبکہ ہے دین اهللاکا اسلم ہو پسندبھی جمہوریت اور

۔ ہے

ر ن مو مت غ مم ر ب مر ای ر ی مل م مغ ر س )انا ا ر ل ر ی ر ن د مل مل مف مب ر ق مہ می ر ن مو مو م مرة فی مھ ہر ل خ من ا مجج

من ر ی ہخ س ر ر ل ا

ہرگججز وہ تو کرلیا اختیار دین اور کوئی علوہ کے اسلم نے جس’’

وال اٹھججانے نقصججان میججں آخججرت ایساشججخص اور ہوگججا نججہ قبول

85عمران:( )آل‘‘ ہوگا۔

جججائے کیججا کواکٹھججا دونججوں ملدیاجائے کو اورجمہوریت اسلم جب ہے توتب یہ

وشججریعت وحججدود احکججام اهللاکججے اور جججائے دیججا چھججوڑ کججو اسججلم جججب اور

جججائے لیججا اپنا کو وقوانین احکام کے اس جائے اپنالیا کو جمہوریت کر کوچھوڑ

گا؟( جائے لگایا حکم ؟)کیا گا جائے کہا کیا تب تو

خود نے انہوں کہ ہے جاسکتا کافرکہا بھی لیے اس کو ان•

ہے: دیا قرار برابر اهللاکے کو آقاوں متفرق اوراپنے کو اهللاسججے نزدیججک کے ان یہ ہیں چکے اپنا کو جمہوریت دین جس لوگ یہ

پابنججدی پر ان ہیں جاسکتے کیے معطل احکام اهللاکے ہے بڑا اور اہم زیادہ بھی

ان یججا رکھججے بغججض سججے ان یججا کججرے مخججالفت کی ان جو ہے جاسکتی لگائی

قججانون کا ان ہے ہوتا دوست اور پسندیدہ کا حکمرانوں ان وہ تو اڑائے کامذاق

ہججے دیتججا ضمانت کی آزادی کی اعتقاد کو اس اور کرتاہے دفاع کا شخص اس

۔البتہ ہے مرتد سے رو کی دین اهللاکے وہ حالنکہ ہے دیتا حق کا رہنے زندہ اسے

23

Page 24: کفریہ قانون کی حمایت کرنے والوں کے شبہات کا ازالہ

ازالہ کا شبہات کے والوں کرنے حمایت کی قوانین شرکیہ

المقدسی عاصم ابومحمد فضیلۃالشیخ

اعججتراض پر ودستور آئین کے ان یا کرے مخالفت کی قانون کے ان شخص جو

قججرار ناپسججندیدہ اسے وہ تو کرے پراعتراض خداوں مختلف بنائے کے ان یا کرے

تججوبہت مثججالیں کججی اس ہججے دیاجاتججا ڈال میں جیل اسے ہے ء سزا قابل ہے پاتا

دین کے اس اهللاکو شخص ۔جو ہیں کرتے اکتفا پر مثال ایک ہم یہاں ہیں سی

یججا ہے دیتی سزا کی ماہ ایک کو اس عدالت ہے دیتا گالیاں ملسو هيلع هللا ىلصکو رسول اور

حکمججران والججے بیٹھنججے کججر بن خدا میں ملک جبکہ کی دوماہ زیادہ سے زیادہ

تججویہی جججائے بربھلکہججا کججو کسی اگر سے میں حکومت عمال یا وزراء کے ان

کججو خججود لججوگ یججہ ہججے دیتی سزا کی قید سال تین کو والے کہنے ایسا حکومت

تعظیججم کی ۔حکمرانوں ہیں سمجھتے کر بڑھ سے اس بلکہ نہیں برابر اهللاکے

تعظیججم اهللاکجی حقیقتجا لجوگ یججہ کجو اس ۔اگرچہ ہے جاتی کی زیادہ اهللاسے

سجزاء کجی تجوہین کجی اسجلم دین اور ہیں۔)اهللا،رسول کرتے شمارنہیں طرح

کججے پہلججے سججے ؟(ان سججال تیججن سججزاء کججی تججوہین کججی اورحکمرانججوں دومججاہ

جیسججی تھججے کرتججے محبججت ایسججی سججے معبودوں مکہ(اپنے )مشرکین مشرکین

اور حکججم تشججریع، تعظیججم، معبودونکججو ان نے انہوں تھے کرتے اهللاسے محبت

تھا۔ برابرقراردیا اهللاکے میں عبادت

ہی باری فرمان : ہے تعال

من مو انججا س مجج ر ن ال مذ ممجج ات خجج ر ن ای ر و ن مجج )ادا ا هللا مد مدا ر م مانجج مہ من ر و کبجج نب کی ح محجج مک

165)البقرۃ:(اهللا

معبججود علوہ اهللاکججے نججے جنہججوں ہیججں بھججی ایسججے لججوگ کچججھ’’

اهللاسججے محبت جیسی ہیں کرتے محبت ایسی سے ان ہیں بنارکھے

‘‘ہیں۔ کرتے

فرمایا:

24

Page 25: کفریہ قانون کی حمایت کرنے والوں کے شبہات کا ازالہ

ازالہ کا شبہات کے والوں کرنے حمایت کی قوانین شرکیہ

المقدسی عاصم ابومحمد فضیلۃالشیخ

ر ن متا هللا انا ا ر ی مک ر ل مل ف ہل ر ن مض ر ی ر ذ کم ب ر م ا مک ر ی نو مس نب من مر ر ین ب مل م ہع ر ل )الشججعراء:(ا

98-97

تھججے میججں گمراہججی (واضججح والے پوجنے )تمہیں ہم قسم اهللاکی’’

‘‘تھا۔ سمجھا برابر کے العالمین رب تمہیں نے ہم جب

ہمججارے ( جبکججہ عمججل طججرز یا عادت کی مشرکین والے پہلے تھی تو )یہ

اپنججے نججے انہججوں کججہ ہیججں ہججوگئے اوربججاغی سججرکش اتنججے مشججرک کججے زمججانے

ں،خداوں آقاو )اهللان ہججے دی دے تعظیججم زیادہ بھی اهللاسے کو اورمعبودوں

قوانین اور عادات کی لوگوں ان بھی (جو ہے بلند بہت سے باتوں ان تمام کی

واضح میں سطور ۔آئندہ گا کرے اتفاق ضرور سے بات ہماری وہ ہے واقف سے

جججو ہججے وہ سججاز شریعت اور حاکم حقیقی نزدیک کے لوگوں ان کہ گا ہوجائے

وہ نججہ ہججے نہیججں اهللاکججا وہ اور ہججے کرتا نافذ کو ان ہے کرتا تصدیق کی قوانین

طججاغوت کا ساز(ان قانون اور حاکم حقیقی کا )ان بلکہ ہے دین اهللاکا قانون

ہلہ اور اس زیججادہ ۔اهللاسججے ہیججں کرتے تعظیم کر بڑھ اهللاسے یہ کی جس ہے ا

کرنججے مخججالفت کی حکم کے اس قانون ہوئے بنائے کے ہیں۔اس کرتے محبت سے

دیتججے سججزائیں سخت اسے بلکہ ہیں کرتے نفرت سے اس ہیں ہوتے غصے پر والے

ہیں دیتے ڈال الزامات اور کیس ایسے ایسے پر ان ہیں دیتے ڈال میں جیلوں ہیں

توہین کی شریعت کی اس دین اهللاکے حالنکہ ہوں نہ بھی کیے نے انہوں جو

کرتججے نہیججں کججاروائی کججی قسم کسی ہیں رہتے خامو ش یہ )تو ہو جارہی کی

) ہیججں رہججے رہ ہم آج میں جن ہیں حالت وہ دلیل بڑی سے سب کی بات (اس

کرکججے اشججارہ طججرف کججی اس تھججا گیا سے وجہ اسی میں جیل مصنف یعنی

۔مترجم( ہیں کرتے پیش دلیل بطور اسے

25

Page 26: کفریہ قانون کی حمایت کرنے والوں کے شبہات کا ازالہ

ازالہ کا شبہات کے والوں کرنے حمایت کی قوانین شرکیہ

المقدسی عاصم ابومحمد فضیلۃالشیخ

سججاز قججانون خججود سججاتھ اهللاکججے یہ ہے بھی یہ کاکفر ان•

ہیں: بنتے دوسججروں اور ہججے کررکھا رائج نے انہوں جو ہے شرک وہ کا دور اس یہ

سججے دین اهللاکے میں آئین اپنے نے انہوں ہیں دیتے دعوت کی کرنے ایسا کوبھی

اس ہیججں بھی منافی کے توحید قوانین یہ ہیں کررکھے شامل قوانین متصادم

۔ ہے دیا قراردے حق اپنا کو سازی قانون میں ہرمعاملے نے انہوں کہ لیے

: ہے ہوجاتا واضح سے عبارت اس کی دستور کے اردن جیساکہ

کججو ممججبران اسججمبلی مججاتحت کججے اس اور بادشاہ حق کا سازی قانون

ہے۔ حاصل

کججرے اسججتعمال مطججابق کے دستور صلحیت اپنی ادارہ کا سازی قانون

گا۔

: ہے فرمایا ہوئے کرتے مذمت کی مشرکین اهللانے جبکہ

ر م ر م ما مہ ہکموا مل مر ر وا مش مع مر ر م مش مہ من مل ر ی ن نم ند ر م مما ال ر ن مل مذ ر ا مهللا ب ہ می ہی:ا )الشور

)21

ہیں بناتے شریعت لیے کے ان جو ہیں بھی شریک ایسے کے ان کیا’’

‘‘دی؟ نہیں اهللانے اجازت کی جس سے میں دین

ہے: ارشاد جگہ دوسری

ب ب مء مبا ر ر من ما ر و مق نر مف مت ب ر کم ر ی مهللا ما م مخ مد ا موا ح ر ل مر ا اہا مق ر ل 39)یوسف:( ا

‘‘اهللا؟ زبردست ایک یا ہیں بہتر ر ب متفرق سے بہت کیا’’

ہی ہے: فرمایا میں بارے کے پیروی کی قانون نے اهللاتعال

26

Page 27: کفریہ قانون کی حمایت کرنے والوں کے شبہات کا ازالہ

ازالہ کا شبہات کے والوں کرنے حمایت کی قوانین شرکیہ

المقدسی عاصم ابومحمد فضیلۃالشیخ

ا ن و ا م ا مھ ا و مم مت ا ع ط ا م ا مک کن ن ا ا و مک ر ا ش مم 121)النعام:( ل

‘‘۔ ہوگے مشرک توتم کی پیروی کی ان نے تم اگر’’

کییاپورا سییازی قییانون نییے جنہییوں ہیے خیییال کیییا میں بارے کے لوگوں ان

لیوگ یییہ مییں معییاملے کیے سیازی ؟شیریعت رکھییاہے لیے میں ہاتھ اپنے اختیار

یییہ کییی دسییتور اور آئییین کییے ان ہیں ہوگئے مبتل میں اکبر شرک ساتھ اهللاکے

بییات اس‘‘سییے میییں مصییادر تشییریعی مصدر بنیادی اسلمی شریعت ’’عبارت

کے ان بلکہ مانتے نہیں ساز شریعت اهللاکو ایک لوگ یہ کہ ہے دلیل واضح کی

کچییھ اور بنیییادی کچھ سے میں جن ہیں ماخذ متعدد کے وشریعت قانون ہاں

ایییک سییے میییں ماخییذ ان صییرف اسلمی شریعت نزدیک کے ۔ان ہیں فروعی

بہییت ر ب اور خییدا والے بنانے شریعت ہاں کے ان دیگر ۔بالفاظ ہے ومصدر ماخذ

فروعییی اورکچھ ہیں رئیسی یا بنیادی یا مرکزی کچھ سے میں جن ہیں سارے

۔)ان 1ہے خییدا ایییک طرح کی خداوں دیگر صرف اهللاتعال ی نزدیک کے ان ہیں

قییوانین کییے لوگوں ان بھی کو باهللا(جس برابر۔نعوذ کے خداوں ہوئے بنائے کے

جس ہے وہ خدا وبنیادی کارئیسی ان کہ ہے جانتا وہ ہے معلومات میں بارے کے

کییے ۔ان سییکتا بیین نہیییں سییاز قییانون کییوئی بغیر کے دستخط اور تصدیق کی

کبھییی اوراگییر ہیییں بھییی سییردار اور بھییی گییورنر ہیں بھی بادشاہ طاغوت

اسییے یییا ہیییں کرتییے عمل کبھی پر قانون کے اهللاتعال ی یعنی ر ب کے آسمانوں

اس خییدا ساختہ خود کا ان جب وقت اس تو ہیں کرتے نافذ پر طور کے قانون

کے آسمانوں خدا کازمینی ان ۔یعنی کرے نفاذکاحکم کے اس کردے دستخط پر

جیاری وہ تیب ہیے دیتا کاحکم نفاذ کے اس ہے کرتا تصدیق کی قانون کے اهللا

لییوگ وہ ہے کفر بدتر زیادہ سے کفر کے قریش کفر یہ کا لوگوں ان ہے ہوسکتا

کی بیان نے ہم میں‘‘الغاب شریعۃ عن النقاب کشف ’’کتاب ہماری تفصیل کی جن ہیں سی بہت مثالیں کی اس 1

ہیں۔ جاسکتی کی ملحظہ وہاں ہیں

27

Page 28: کفریہ قانون کی حمایت کرنے والوں کے شبہات کا ازالہ

ازالہ کا شبہات کے والوں کرنے حمایت کی قوانین شرکیہ

المقدسی عاصم ابومحمد فضیلۃالشیخ

کییے اهللا وہ انہیییں تھییے ر ب سییارے بہییت خدارکھتے متعدد طرح کی ان بھی

ہییوتی ورکوع سجدہ عبادت کی ان ۔لیکن تھے کرتے شریک میں عبادت ساتھ

کییی ان میییں سییازی قییانون میییں ہرمسییئلے عبییادت کی لوگوں ان جبکہ تھی

مشییرکین کییہ لیییے ۔اس ہییے بییرا زیییادہ شییرک کا لوگوں ان لیے اس ہے اطاعت

سییے سییب اور اعلیی ی سے سب تھے مانتے معبود بڑا سے سب اپنا اهللاکو قریش

کییی معبییودوں دیگییر علوہ کییے اس اور تھے مانتے ‘‘ا لہ’’ وال مرتبے بڑے زیادہ

سییے سییب اهللاجییو وہ تھے کرتے لیے کے کرنے حاصل قرب اهللاکا صرف عبادت

میییں حییج لوگ کچھ سے میں لوگوں ان کہ تک یہاں ہے میں آسمانوں اور بڑا

: تھے کرتے طرح اس تلبیہ

لک لشریک لبیک لبیک اللھم لبیک

‘‘ہے نہیں شریک کوئی ہونتیرا ہوں۔حاضر ،حاضر ہوں حاضر اهللامیں اے’’

ملک وما تملکہلک ھو شریکا ا ل

بھی کا اس ہے۔تو بنارکھا شریک اپنا خود تونے جسے شریک وہ صرف مگر’’

‘‘ہے نہیں مالک وہ اور ہے مالک

ہیییں کرتے تسلیم یہ کو بات اس اگرچہ ہیں مشرک کے آئین جو یہ جبکہ

برسییاتا بییارش سییے ،آسییمانوں ہیے کامالییک اورمییوت ۔زنییدگی ہے اهللارازق کہ

ایییک کام سب ہے،یہ بناتا ہے،بانجھ دیتا بیٹیاں ہے،بیٹے دیتا ،شفا ہے اگاتا ہے،سبزہ

قییانون ۔لیکن ہے نہیں اختیار کوئی پاس کے امیر کے ان سے میں ان ہے اهللاکرتا

بہییتر اور طییاقتور اہییم زیییادہ سے سب اور کرنا جاری حکم کرنا نافذ بنانا،اسے

اور طییاغوت کییے ۔ان ہییے اختیییار کییا بادشاہ ہے کام کا امیر کے ان یہ کرنا حکم

کفییر مگییر ہیں طرح کی قریش کفار لوگ یہ میں ۔شرک ہے کام کا خدا زمینی

ہرحکییم کییو احکییام کے خداوں زمینی اپنے کہ لیے اس ہیں کر بڑھ سے ان میں

کییو قانون کے ۔ان ہیں کرتے تعظیم کی ان کر بڑھ سے اهللا ہیں دیتے پرفوقیت

28

Page 29: کفریہ قانون کی حمایت کرنے والوں کے شبہات کا ازالہ

ازالہ کا شبہات کے والوں کرنے حمایت کی قوانین شرکیہ

المقدسی عاصم ابومحمد فضیلۃالشیخ

۔ہلکییت ہییے ۔افسییوس ہیییں دیتییے واہمیییت وقعییت کییر ھ بییڑ سییے قانون اهللاکے

۔ کیا ہے کافر بڑا بھی سے وابولہب ابوجہل جو لیے کے شخص اس ہے وبربادی

سییے بییاتوں ایسییی کییی ۔اهللان ہیں ٹھہراتے کور ب کسی برابر اهللاکے لوگ یہ

۔ ہے بلند بہت

ذرائع کے کفر واضح اور شرک کے لوگوں ان

ہیں سارے بہت ان گییی جییائے بیین تفصیییل زیییادہ توبہت چاہیں کرنا شمار انہیں ہم اگر

ہوچکے داخل کفرمیں کے ہرقسم چھوڑی نہیں قسم کوئی کی کفر نے لوگوں

جییو ہیییں کافی لیے کے شخص اس وہ ہیں کی ذکر نے ہم اقسام جو ۔مگر ہیں

اگییر ہو لگارکھی مہر نے اهللا پر دل کے جس ہوالبتہ متلشی کا راستے صحیح

جییو ۔ہییم گا کرے نہیں تسلیم بھی پھر وہ تو آجائیں بھی پہاڑ سامنے کے اس

پر مسئلے ایک کفر کا لوگوں کہ ہے یہ وہ ہیں سمجھاناچاہتے کو موحدین بات

لییوگ یییہ ۔بلکییہ جائے کردیا ر د پر بنیاد کی شبہے ایک اسے کہ ہے نہیں موقوف

تشریع کہ ہے ضروری جاننا بھی بات یہ ۔یہاں ہیں ہوئے بھرے سے وشرک کفر

کرنییا نہ (پرفیصلے )شریعت کردہ نازل کے اهللا کہ نہیں یہ شرک میں بارے کے

قییول عبییاسکییا ابیین پر جس اور ہو کبھی اورکبھی ہو بناپر کی خواہشات

ہییے سییے تفصیییل اس کاتعلق مسئلے اس ہی نہ ہواور آتا صادق کفر دون کفر

ہییے متعلق سے مسائل درمیان کے خوارج اور صحابہ دیگر یا عباس ابن جو

حکمییران ایسے کے مسلمانوں میں دور کے خوارج اورt عباس ابن کہ لیے ۔اس

ان ہی نہ ساتھ کے اهللا ہوں سمجھتے حقدار کا تشریع کو خود جو تھے نہیں

29

Page 30: کفریہ قانون کی حمایت کرنے والوں کے شبہات کا ازالہ

ازالہ کا شبہات کے والوں کرنے حمایت کی قوانین شرکیہ

المقدسی عاصم ابومحمد فضیلۃالشیخ

مسیئلہ اییک اگرچییہ والتھییا کرنے چینی نکتہ پر احکام کے شریعت کوئی میں

کفییر بالجماع کرنا کچھ سب یہ نزدیک کے ان کہ لیے ہو۔اس نہ کیوں ہی میں

ان یہ کہ ہے جاتی کی طرف کی عباس ابن نسبت کی کفر دون ۔کفر تھا

وآیییت: کییہ ہیییں کہتییے خییود تییو وہ مگییر ہییے قییول کییا ا ن ﴿ ا م ا مھ ا و ممیی مت ا ع ط ا م ا مکیی کن ا

ن ﴾ ا و مک ر ا ش مم مشییرکین مییراد سے اس کہ ہیں کہتے ہوئے کرتے بیان نزول کاسبب ل

بییات جییو 2ہییو نییہ کیییوں ہییی ایییک اگرچییہ ہے میں تشریعیہ قضیہ اطاعت کی

تشییریع وہ تھییا تنییازعہ جو ساتھ کے ان یا تھی کررہی گردش ہاں کے خوارج

کییے قییرآن وہ کرتییے نییہ بییات کی کفر دون کفر کبھی عباس ابن تو ہوتا کا

بییات جییس خییوارج جاسکتی۔ کی نہیں توقع کی بات ایسی سے ان تھے عالم

ہیں پر غلطی خوارج میں جن ہیں اجتہادات ایسے بعض وہ ہیں کرتے تنقید پر

ی وعلییی معییاویہ یعنییی ہییے کییاواقعہ حکمییین مثییال ایییک سییے میں ان ک

خوارج تھا کیا نے آدمیوں چونکہ وہ اور تھا ہوا فیصلہ جو درمیان کے فوجوں

ہیے کیییا تسییلیم حکییم انسییانونکا نییے لوگییوں تم کہ اچھال بہت کو بات اس نے

: ہے فرمان اهللاکا کہ لیے اس ہے کفر بلکہ نہیں جائز اوریہ

ا ن م ا م و ا م کل مک ا ح م آ ی ل ب ز ا ن مهللا ا ک ا ماو لئ مم ف ن مھ ا و مر ف ا ل ک 44)المائدۃ:( ا

لییوگ وہ کیییا نہیں پر(فیصلہ )شریعت کردہ نازل اهللاکی نے جس

ہیں۔ کافر

مییاانزل بغیر وہ تو کی نافرمانی اهللاکی نے جس کہ ہے رائے کی خوارج

ان اور والییوں کرنییے فیصییلہ دونوں نے ہوا۔خوارج مرتکب کا کرنے فیصلہ اهللاپر

بھییی کییو وعلییی معییاویہ قراردیییا کییافر کییو والییوں مییاننے کییو فیصییلے کییے

کفر دون کفر البتہ ہے طرح اسی بھی میں طبری تفسیر اور ہے کیا روایت سے سند صحیح میں مستدرک نے حاکم 2

مگییر ہییے کہییا صییحیح اسییے نے لوگوں بعض اگرچہ ہے نہیں جائز میں رائے ہماری کرنا منسوب طرف کی عباس ابن والقول

اورموقییع کسی مگر ہے مروی سے تابعی کسی قول یہ عباسکا ۔ابن ہے ضعیف المکی حجیر بن ہشام میں سند کی اس

۔ نہیں لیے کے اس ہیں لیتے لئے کے بات جس کو اس مرجئہ کے حاضر عصر لیے کے اورمقصد جس

30

Page 31: کفریہ قانون کی حمایت کرنے والوں کے شبہات کا ازالہ

ازالہ کا شبہات کے والوں کرنے حمایت کی قوانین شرکیہ

المقدسی عاصم ابومحمد فضیلۃالشیخ

وجہ کواس فرقے کے ان کا بننے خارجی تھا پہلعمل کا ان ۔یہ ہے کافرقراردیا

زیییادہ کیییے منییاظرے ساتھ کے ان نے ۔صحابہ ہے جاتا کہا بھی مح کمہ سے

ے عباس ابن ساتھ کے ان مناظرے کرنیے آمیادہ پیر بیات اس کیو ان کییے ن

بغیییر یییہ ہییے صییلح درمیان کے مسلمانوں یہ کہ کی کوشش کی کرنے اورقائل

پیییش آیییت پییر طور کے دلیل عباسنے ۔ابن ہے نہیں فیصلہ اهللاکفریہ ماانزل

ا وا:﴿ کییہ ہییے متعلق سے اختلفات کے بیوی میاں جو کی مث ع ا ب ا ن فیا م مامییا ک لیی ہ ح ا ھ ا

ماما ک ح ا ن و ھا م ل ا ھ وال کرنے فیصلہ ایک سے خانہ اہل کے :(’’ شوہر35 ﴾)النساءا

معلییوم سے آیت اس‘‘کرو۔ مقرر وال کرنے فیصلہ ایک سے خاندان کے اوربیوی

امییت تیو ہے جاسکتا کروایا فیصلہ درمیان کے بیوی میاں سے آدمیوں کہ ہے ہوتا

کییے ۔اس ہییے جاسییکتا کروایییا اولیی ی توبییدرجہ درمیییان کے افراد محمدملسو هيلع هللا ىلصکے

موجییود میییں والفرق تاریخ کتب تفصیل کی جن دئیے بھی دلئل دیگر علوہ

لییوگ تییم میں مسئلے اس کہ سامنے کے ان کیا واضح یہ نے عباس ۔ابن ہے

تییم جییو ہییے نہیییں کفییر وہ ہیویہ کہتییے کفییر تییم جسے کہ لیے اس ہو پر غلطی

کفر دون کفر قول منسوب طرف عباسکی ابن پر موقع اس ہو سمجھتے

اپنی لوگ دیگر اور کرلیا رجوع سے رائے اپنی نے لوگوں سے بہت اور آیا سامنے

کیا قتال ساتھ کے ان نے علی اور کرام توصحابہ رہے مصر پر رائے غلط

۔ ہے چکا بن حصہ کا تاریخ وہ ہوا مابین کے ان کچھ جو اور

کو احکام اهللاکے ہیں کرتے استعمال خود تشریع کاحق اهللا جولوگ اب

اهللاکییے ہیییں لتییے کییو قییوانین ہیوئے بنییائے کے انسانوں جگہ کی ان کرکے تبدیل

کییر چھییوڑ کییو اسییلم ہیییں مییانتے حاکم اور ساز شریعت کو اور کسی علوہ

کییے اختلف اس کییام سییب یہ کیا ہیں کرتے تلش دین اور منہج دوسرا کوئی

تھییے یہییی کام وہ کیا تھا درمیان کے کرام صحابہ اور جوخوارج ہیں برابر

ے صییحابہ اور تھییا کیییا اعتراض نے خوارج پر جن کرتییے منییاظرہ سییاتھ ک

31

Page 32: کفریہ قانون کی حمایت کرنے والوں کے شبہات کا ازالہ

ازالہ کا شبہات کے والوں کرنے حمایت کی قوانین شرکیہ

المقدسی عاصم ابومحمد فضیلۃالشیخ

جییو اهللاکا آجاتا؟بہرحال صادق پر اس میں دور اس کاحکم قرآن تھے؟تاکہ

ا نکہ: ہے فرمان م و ا م ﴿ ا م کل مک ا ح م آ ی ل ب ز ا ن مهللا ا ک ا ماو لئ مم ف ن ﴾ مھ ا و مر ف ا ل ک حکییم یییہا

کفییر واضح یعنی وتشریع حکم اور کفر دون کفر یعنی ظلم میں اس ہے عام

کییہ تھییا کررکھا اختیار طریقہ یہ نے سلف کہ ہے وجہ ۔یہی ہیں شامل دونوں

ظلییم معنییی پہل جہییاں کرتییا پیییش پییر موقع ایسے شخص کوئی آیت یہ جب

تھییے کرلیتییے کفییر دون کفر مراد سے اس کرکے تاویل کی اس وہ تو ہوتا مراد

کییی پیییش آیییت یییہ پر موقع کے وتبدیل تشریع یعنی معنی اگردوسرے اور اور

بھی اکبر کفر میں آیات ان ۔جبکہ تھے لیتے کفر واضح مراد سے اس تو جاتی

تھییا کرلیا واتفاق اجماع نے انہوں کہ تھا کررکھا اختیار نے یہود جو ہے شامل

بن براء لیے پراسی کرنے ترک کو احکام کے اهللا اور اپنانے احکام کے اهللا غیر

ہییر الکافرون،فاسییقون،ظییالمون ھم، آیتیں تینوں یہ کہ ہیں کہتے عازب

)مسلم( ہیں۔ شامل کو کفر کے قسم

شییریعت جییو کرتییے پیییش خلف کے شخص اس کو آیت اس اگرخوارج

تییو تھے کرتے یہودی جو تھا ملوث میں کام ایسے کسی تھا۔یا وال کرنے سازی

کییی اس برقراررکھتییے کو فتو ی کے اوران کرتے نہ ر د کا ان بھی کبھی سلف

ان لیییے اس تھییی نییہ موجییود میییں زمییانے اس چیز یہ 3کرتے۔ نہ تاویل کبھی

کوڑے جسے ہوا سے پاس کے یہودی ایک رسولملسو هيلع هللا ىلصکاگذر کہ ہے طرح اس حدیث مروی سے عازب بن براء 3

طرح اس حد زناکی میں کتاب تمہاری کیا کہ کرپوچھا بل کو لوگوں ان ۔رسولملسو هيلع هللا ىلصنے تھا گیا کالکیا اورمنہ تھے گئے ے مار

کیر دے قسیم اهللاکیی اس تمہییں مییں کیہ کرکہیا بل کیو عیالم ایک کے ان ملسو هيلع هللا ىلصنے آپ تو دیا جواب میں اثبات نے ہے؟انہوں

نہیییں قسم اهللاکی کہا نے ہے؟اس یہی حد کی زنا میں کتاب تمہاری کیا ہے کی نازل موس یپر توراۃ نے جس ہوں پوچھتا

ہمییارے ہییے۔لیکیین رجم حد کی زنا میں کتاب بتاتاہماری نہ ملسو هيلع هللا ىلصکوکبھی آپ میں تو دیتے نہ قسم اهللاکی ملسو هيلع هللا ىلصمجھے ۔اگرآپ

کمییزور کییوئی اگییر اور ہیییں دیتے چھوڑ اسے ہم ہے کرتا زنا آدمی معزز جو میں ہم اب تو ہوگئے ملوث زیادہ میں زنا معززین

آو کہا نے ہم ہیں کردیتے جاری حد پر اس توہم تھا زناکرتا ولچار غریب وطاقتور کمزور ہم جسے ہیں کرتے مقرر سزا ایسی

شییخص پہلوہ اهللامیییں اے کہییا ملسو هيلع هللا ىلصنے نییبی کردی مقرر سزا کرنا کال اورمنہ مارنا کوڑے نے ہم ل ہذا کرسکیں پرجاری سب

کییو زانییی س ا تیو دیییا حکییم آپملسو هيلع هللا ىلصنییے ہییے کہتییا تھییاراوی دیا مار اسے نے انہوں جبکہ کیا زندہ کو حکم تیرے نے جس ہوں

ا ن: کہ کردی نازل آیت اهللانے پر اس گیا کردیا سنگسار م ا م و ا م کل مک ا ح م آ ی ل ب ز ا ن مهللا ا ک ا ماو لئ مم ف ا ون۔الظالمون۔الفاسقون مھ مر ف ا ل ک ا

ہییے نہیییں یہ کرلیا اجماع نے ہم یعنی‘‘ فاجمعنا ’’کہ ہے لفظ میں اس ہیں میں بارے کے کافروں سب آیتیں یہ ہیں براءکہتے

32

Page 33: کفریہ قانون کی حمایت کرنے والوں کے شبہات کا ازالہ

ازالہ کا شبہات کے والوں کرنے حمایت کی قوانین شرکیہ

المقدسی عاصم ابومحمد فضیلۃالشیخ

اس رائییے یییا عقیییدہ کییا طییرح اس اگییر کی نہیں بھی بحث پر اس نے لوگوں

کی دومعنوں جو کرتے نہ پیش کبھی آیت ایسی لیے کے اس وہ تو ہوتی وقت

یہ صرف سے جس لتے نصوص الدللۃ قطعی لیے کے اس وہ بلکہ ہے متحمل

: ہے اهللاکافرمان کہ جیسا ہے وتبدیلی تشریع مراد سے اس کہ ہے ہوتا ثابت

ا م ا م ا مہ کموا ل ر ا وا مش مع ر ا م ش مہ ن ل ن م ا ی د ا م ما ال ا ن ل ذ ا ا ہ می مهللا ب )الشور ی: ا

)21

دییین ہیں بناتے شریعت لیے کے ان جو ہیں شریک ایسے کے ان کیا’’

‘‘دی؟ نہیں اهللانے اجازت کی جس سے میں

: ہے فرمان کا اهللا طرح اسی

کن و ن ا ا ی ط کش ی ن ال ا و مح ا و می ا لی ل ا م ہ ل یئ ا و ا م ا مک ا و مل د جییا می ا ن و ل ا م ا مھ ا و ممیی مت ا ع ط ا

ا م مک کن ا ون ا مک ر ا ش مم 121)النعام:( ل

سے ذریعے کے اس تاکہ ہیں کرتے وحی کو دوستوں اپنے شیاطین’’

تییم تییو لییی مییان بییات کییی ان نے تم اگر کریں جھگڑا سے تم وہ

‘‘ہوجاوگے۔ مشرک

م ﴿کہ: فرمان یہ طرح اسی ا ک مح ف ة ا کی ل ھ جا ا ل ا ون ﴾ ا مغ ا ب کییا جییاہلیت لییوگ یییہ کیا’’ی

ا ن و ﴿کہ: فرمان یہ اهللاکا‘‘ہیں؟ کرتے تلش حکم غ م ت ا ب ر کی ا ی ا سلم غ ا ل مانا ا ا ی ا ن د ل ف

ل ب ا ق ا نہ ﴾ می قبییول ہرگییز وہ تییو اپنالیییا دین اور کوئی علوہ کے اسلم نے جس’’م

تھییی نہ ہی موجود وقت اس بات کوئی ایسی چونکہ مگر‘‘گا۔ جائے کیا نہیں

ل ہییذا تھییے میں دور جس عباس ابن تھا دور کا خلفاء اور تھے خوارج جب

پییر اس کیی اورمییذمت تردییید طییرح جیس کیی لوگیوں ان نے کرام صحابہ

نہیییں قیییاس کو حکمرانوں مبتل میں کفر ظاہری اور مشرک کے دور موجودہ

۔ ہیں کہتے مرجئہ کے دور موجودہ کہ جیسا سمجھا حلل کرنا ایسا نے ہم‘‘استحللنا ’’کہ

33

Page 34: کفریہ قانون کی حمایت کرنے والوں کے شبہات کا ازالہ

ازالہ کا شبہات کے والوں کرنے حمایت کی قوانین شرکیہ

المقدسی عاصم ابومحمد فضیلۃالشیخ

ہییے کرتییا خلییط کوباہم باطل اور حق وہ ہے کرتا ایسا شخص ۔جو جاسکتا کیا

بییاعث کییا خطییرے ہییی بہت رائے کی اس ہے کرتا یکجا کو اندھیرے اور روشنی

اور راشییدین خلفییائے خییوارج کییہ گییا آئییے لزم یییہ سے اس کہ لیے اس گی بنے

کییافر کییے دور موجودہ جو تھے لگارہے الزام کا شرک اس پر کرام صحابہ

ی کرام )نعوذباهللا(صحابہ تو طرح اس ہیں کررہے حکمران لزم تکفیییر ک

خییود وہ کہییا کییافر صییحابہکییو نے جس کہ ہے بات متفقہ یہ ۔جبکہ گی آئے

اعلن واضییح میییں قرآن کا اس ہے اهللاراضی سے صحابہ کہ لیے اس ہے کافر

کییرام صییحابہ بییاوجود کییے اعلن صییریح اس کے قرآن اب‘’ہے جاچکا کیا

مییں جییس قراردینییا مبتل مییں وکفیر شرک اس انہیں یا لگانا فتو ی کا پرکفر

کییا بات اس یا ہے تکذیب صریح کی قرآن یہ ہیں مبتل حکمران کے دور موجود

سییمجھنا طرح ہوااس راضی سے قوم )نعوذباهللا(کافر اهللاتعال ی کہ ہے اقرار

ہے لزم لیے کے ہرمسلمان بچنا سے نظریات کن تباہ کے طرح اس ہے۔ کفر بھی

جییائے کہییا مشییرک یا کافر انہیں کہ چاہیے ڈرنا اهللاسے میں بارے کے صحابہ

؟ لیے کے کرنے ثابت صفائی کی طواغیت اپنے بھی یہ اور

شبہ دوسرا

ہیں اقراری کے‘‘الاهللا لا لہ ’’حکمران یہ اور محافظوں کے قوانین ان تم کہ ہیں (کہتے حمایتی کے طاغوتوں )ان

انہیییں کرتییے نہیییں سییلم انہیں تم ہو کہتے کافر کیسے کو علمبرداروں کے امن

لا لییہ ’’تیو یییہ حیالنکہ ہو کرتے سلوک وال کفار ساتھ کے ان کرتے نہیں تسلیم

اظہار کا اسامہپرناراضگی ملسو هيلع هللا ىلصنے رسول جبکہ ہیں کرتے اقرار کا‘‘ الاهللا

لا لییہ’’سییے زبییان نییے جییس تھییا کیییا قتل کو شخص ایسے نے اس جب تھا کیا

34

Page 35: کفریہ قانون کی حمایت کرنے والوں کے شبہات کا ازالہ

ازالہ کا شبہات کے والوں کرنے حمایت کی قوانین شرکیہ

المقدسی عاصم ابومحمد فضیلۃالشیخ

قتییل کیسییے کو اس نے تم کہ تھا کہا اسامہسے ملسو هيلع هللا ىلصنے آپ تھا کہا‘‘الاهللا

تھا؟ دیا کہہ‘‘الاهللا لا لہ ’’نے اس جبکہ کیا

: ہے فرمان کا اهللاتعال ی

ها يا هي ن أ ذي کل منوا ا م ذا آ ا م إ مت ا ب ر ل ف ي ض بلي ه س کل منوا ال کلي ب ت ملوا ول ف مقو ا ن ت میی ل

ق ى ا ل مم أ مك ا لي ل م إ کسل ت ال ا س مانا ل م ا ؤ ن مم مغو ت ا ب ض ت ر ة ع ليا ح ا ل ليا ا ا ن هد د الیی ا نیی فع

ه کل مم ال ن غا ك ة م ر ثلي ك ك ل ذ ا م ك مت ا ن ا ن مك مل م ا ب کن ق م مه ف کلیی ا م ال مكیی ا لي ل منییوا ع کلي ب ت کن ف إ

ه کل ن ال ما كا ن ب ملو م ا ع مارا ت بلي 94)النساء:(خ

اور کرو کرلیا تحقیق تو چلو میں راہ کی اهللا تم والوجب ایمان’’

مییت یہ کو اس (تو کیا اظہار کا صلح )یا کہا سلم پر تم نے جس

ہییواهللاکے چییاہتے مقاصیید دنیییاوی ہو۔تییم نہیں مسلمان تم کہ کہو

اهللانییے تھییے طرح اسی پہلے بھی تم ہیں غنیمتیں سی بہت پاس

نییوازا(ل ہییذا سییے نعمییت کییی کوایمییان تییم )کہ کرلیا پراحسان تم

‘‘۔ ہے باخبر سے اعمال اهللاتمہارے کرو کرلیا تحقیق

مرجییائے میں حال اس شخص جو کہ ہے آتا میں حدیث ایک طرح اسی

طییرح ۔اسییی ہوگییا داخییل میں جنت وہ تو ہو کرتا کااقرار‘‘الاهللا لا لہ ’’وہ کہ

کییے گنییاہوں ٹوکرے ننانوے شخص ایک دن کے قیامت کہ ہے آتا میں حدیث ایک

کییے ٹییوکروں ان پھییر براہییے کاانجییام اس کییہ گییا ہوجائے یقین اسے اور گا لئے

لا لییہ’’پییر جییس گییی جییائے رکھییی پرچییی ایییک میییں پلییڑے دوسییرے پر مقابلے

حییدیث سے حذیفہ طرح ۔اسی گا ہوجائے بھاری پلڑا وہ ہوگا لکھا‘‘الاهللا

پییر زمییین گا جائے اٹھالیا رات ایک اهللاکو ہے:کتاب فرمایا ملسو هيلع هللا ىلصنے آپ ہے مروی

ایییک ایسییی سییے میییں لوگوں گی رہے نہیں باقی آیت بھی ایک سے میں اس

قربییانی یییا صییدقہ وہ نییہ ہییوگی خییبر کی نماز نہ جسے گی جائے رہ جماعت

اپنییے نییے ہم کہ گے اورکہیں گے ہوں کہتے‘‘ الاهللا لا لہ’’ کلمہ وہ گے ہوں جانتے

35

Page 36: کفریہ قانون کی حمایت کرنے والوں کے شبہات کا ازالہ

ازالہ کا شبہات کے والوں کرنے حمایت کی قوانین شرکیہ

المقدسی عاصم ابومحمد فضیلۃالشیخ

صییلہ ہیییں پڑھتییے کلمییہ یہییی ہییم لیییے اس ہے پایا ہوئے کہتے یہ کو واجداد آباء

کییو نمییاز نییہ وہ جبکییہ گا دے فائدہ کیا انہیں کلمہ یہ کہ کیا سوال نےتابعی

لا لییہ’’ کلمییہ یییہ کہییا ؟حییذیفہنییے کییو قربییانی اور صییدقہ نہ گے ہوں جانتے

4۔ ہیییں بھییی احییادیث دیگر کی طرح ۔اس گا دے نجات سے آگ انہیں‘‘ الاهللا

ہے: جاسکتا دیا سے طریقوں کئی جواب کا شبہے اس

ہے فرمایا میں کتاب اپنی نے اهللاتعال ی :

و ذ ي مه کل ل ا ز ا ن ك أ ا لي ل ب ع تیا ك ا ل مه ا ا نی ك ت م يیا ك ت آ میا ك ا ح کن مم هم مهی ب مأ تیا ك ا ل ا

مر خ مأ ك ت و ها ب شا ت کما مم أ ن ف ذي کل ا م ف ي ا ه ب ملو ك غ مق ا ي ن ز معو ب کت لي ه ما ف ب شا مه ت ا ن م

ء غا ت ا ب ة ا ن ا ت ف ا ل ء ا غا ت ا ب ه وا ل وي ا أ ما ت مم و لیی ا ع مه ي ل وي ا أ مه إل تیی کلیی ن ال مخو سیی کرا وال

م ف ي ا ل ع ا ل ن ا ملو مقو کنییا ي م ه آ ا ن مكیی ل بیی د میی ا نیی نییا ع ب مییا ر مر و کك کذ ملییو إل يیی مأو

ب با ا ل 7عمران:( )آل)٧( ال

میں جس ہے کی نازل )ملسو هيلع هللا ىلص(پرکتاب آپ نے جس ہے ذات اهللاوہ’’

آیات کچھ اور ہیں بنیاد کی کتاب وہ ہیں محکمات آیات کچھ سے

آیییات متشابہ وہ ہے کجی میں دلوں کے لوگوں جن ہیں متشابہات

تاویییل کی اس اور لیے کے کرنے تلش فتنہ ہیں کرتے تلش ہی کو

اور ہییے اهللاجانتییا صییرف تاویییل کییی ان ۔حییالنکہ ہیییں ڈھونییڈتے

ہمییارے سییب لئے ایمان پر ان ہم کہ ہیں کہتے العلم فی راسخون

حاصییل ہییی عقلمند صرف تو نصیحت اور ہیں سے طرف کی رب

‘‘۔ ہیں کرتے

کرتے استدلل سے حدیث ایک تو لوگ کچھ بلکہ کرتے نہیں پیش بالتفصیل شبہ یہ ساتھ کے دلئل تمام ان لوگ یہ 4

کے ان جو کردیں پیش احادیث تمام وہ نے میں سے وفہم سمجھ اپنی صرف لوگ بعض سے قول کے کسی لوگ بعض ہیں

ہییے کہییا نییے کسییی سے میں ۔سلف ہے ہوتی تائید کی شبہ کے ان سے احادیث ان کہ ہیں سمجھتے وہ اور ہیں موافق کے قول

جو ہیں کرتے روایت احادیث وہ السنۃ اہل ہواور موافق کے رائے کی ان جو ہیں کریت روایت احادیث وہ پیروکار کے خواہشات

بھی۔ تو ہوں بھی خلف کے ان جو اور ہوں مطابق کے مقاصد کے ان

36

Page 37: کفریہ قانون کی حمایت کرنے والوں کے شبہات کا ازالہ

ازالہ کا شبہات کے والوں کرنے حمایت کی قوانین شرکیہ

المقدسی عاصم ابومحمد فضیلۃالشیخ

کییہ ہییے آزمایییا طرح اس کو بندوں اپنے نے اس کہ ہے کردیا واضح اهللانے

اور محکمییات آیییات کچییھ میییں اس ہییے کییی نییازل شریعت جو طرف کی ان

ہییے دارومییدار کا شریعت پر جن مدلل واضح ہیں احکامات قواعدہیں مضبوط

یییا متشییابہات آیییات ۔کچییھ ہییے جاتییا کیییا رجوع طرف کی ان وقت کے اختلف

حامییل کی متعددمعانی ہیں آتے معانی کئی کے ان میں ذہن ہیں الدللت ظنی

ان والییے رکھنییے کجییی میییں دلییوں اور گمییراہ کییہ بتلدیا یہ نے اهللا ہیں آیات

تاویییل وہ ہیییں چھییوڑتے کییو ت آیییا اورمحکم ہیں کرتے تلش کو آیات متشابہ

ہے کیا نازل نے اهللا جسے اور ہے مراد کی اهللا سے آیات ان جو ہیں کرتے تلش

ن جبکہ لیے کے پیداکرنے اورتلبیس فتنہ درمیان کے بندوں اهللاکے کییا حییق طالبییا

وہ کییہ ہییے یہ رائے میں معاملے کے آیات ان کی العلم فی راسخین اور طریقہ

لوٹییا طییرف کییی آیییات محکییم ہیں ہوتی مشکل لیے کے ان کوجو آیات متشابہ

طییرف کییی انہییی ہییے دارومدار کا پرتاویل جن ہیں بنیاد کی کتاب جو ہیں دیتے

یییہ کییہ ہییے کی وضاحت نےشاطبی میں العتصام ہے۔ جاتا لیجایا کو اختلف

سیینت یییہ بلکییہ ہییے نہیییں خاص ساتھ کے اهللا کتاب صرف اصول اور قاعدہ

جومناسیب کیہ ہییں حیوادث ییا احیادیث کچھ ہے موجود بھی ملسو هيلع هللا ىلصمیں نبوی

کییی ان اور ہییے جاتا اپنایا کو انہی صرف جب ہیں میں بارے کے معانی ومعین

اور اتبییاع کییی متشابہات تو ہے جاتا کردیا ترک کو احادیث والی کرنے وضاحت

کییو مخصییص کے اس اور لینا کو عام طرح ۔اسی ہے ہوتا شمار ترک کا محکم

سییے میییں نصییوص سییارے بہییت یییا اپنانییا کے مقید بغیر کو یامطلق دینا چھوڑ

ہییو(اوربقیییہ لیے کے کرنے ثابت مقصد اپنا صرف )جو لینا لے کو نص ایک صرف

ہییے ہوتییا وتعلییق ربط ساتھ کے نص اس کا نصوص ان حالنکہ چھوڑدینا کو

مال کلم کے اهللا کرنا طرح اس کردینا کوترک اورمحکم کرنا اتباع کی مشابہ مث

اهللا ۔جبکہ ہے بنانا حکم کا شریعت سے طرف اپنی ہے دینا رائے علم بغیر میں

احکییام تمییام کے ان اور ہے واجب لنا ایمان پر کلم رسولملسو هيلع هللا ىلصکے کے اوراس

37

Page 38: کفریہ قانون کی حمایت کرنے والوں کے شبہات کا ازالہ

ازالہ کا شبہات کے والوں کرنے حمایت کی قوانین شرکیہ

المقدسی عاصم ابومحمد فضیلۃالشیخ

کییو دلئییل ان صییرف اگییر ۔اور ہونییاہے داخییل پورا پورا میں اسلم ہی اپنانا کو

طریقہ کا لوگوں گمراہ یہ تو ہیں موافق کے خواہشات اپنی جو کیاجائے تلش

مال ہوئے گمراہ ہی سے وجہ کی عمل طرز اس لوگ اکثر اور ہے خییوارج ہیییں۔مث

صییرف اور دیییا چھییوڑ کییو نصوص کے وعدے نے انہوں کہ ہوئے گمراہ لیے اس

۔ اپنایا کو دلئل کے وعید

۔ لیا کولے قول اس اهللاکے

ا ن و ص میی ا عیی هللا کی لہ و ا ا و مسیی کن ر ا لییہ فیی ر م نییا کنیی ہ ن ج ا ی د لیی ا یھیی آ خ ف

مادا ب 23)الجن:(ا

لییے کیے اس کیی نافرمانی کی رسول کے اس اور اهللا نے جس’’

‘‘۔ گے رہیں ہمیشہ وہ میں جس ہے آگ کی جہنم

ملیییا نییہ سییاتھ کییے اورمبین مقید کو اس تک جب ہے متشابہ ہے نص عام یہ

: ہے فرمان اهللاکایہ مبین یا مقید وہ جائے

کن هللا ا مر ل ا ف ا غ ا ن ی ک ا ر ا ش ہ هی مر و ب ف ا غ ن ما ی ا و ک مد ل ا ن ذ م مء ل ش آ ) کی116النساء:(

شییریک سییاتھ کییے اس کییہ گییا بخشییے قطعییانہ اهللاتعییال ی اسے’’

معییاف چییاہے کییے جییس گنییاہ علوہ کییے جییائے،ہانشییرک مقررکیییا

‘‘فرمادیتاہے

لا لییہ’’ مییں جیین لیییا لییے کییو ونصیوص دلئییل ان نییے مرجئہ طرح اسی

(اور ہییوئے مییذکور پہلییے )جییو ہییے ذکییر کا ہونے داخل میں جنت سے کہنے‘‘الاهللا

ہییونے داخل میں اورجنت ہونے مسلمان دیدیا قرار فائدہ بے نے انہوں کو اعمال

کیو تقاضیوں کیے ۔اس قراردییدیا کیافی کیو کہنے کلمہ سے زبان صرف لیے کے

ییہ حیالنکہ دی نہییں تیوجہ طیرف کیی اپنیانے کیو لوازمات کے اس پوراکرنے

38

Page 39: کفریہ قانون کی حمایت کرنے والوں کے شبہات کا ازالہ

ازالہ کا شبہات کے والوں کرنے حمایت کی قوانین شرکیہ

المقدسی عاصم ابومحمد فضیلۃالشیخ

بخییاری ہییے۔اورامییام کی وضاحت کی بات اس نے ۔علماء ہیں ولزمی ضروری

ہییے کنجییی کییی جنت‘‘اهللا ال لا لہ’’ کہ ہے کیا روایت میں کتاب اپنی بھی نے

سییے اس تو ہو چابی والی دندانے اگر ہیں ہوتے دندانے کے وکنجی چابی ہر مگر

دنییدانے کییے‘‘الاهللا لا لہ’’کھلتا۔ نہیں تو ہو بغیر کے دندانے اگر ہے جاتا کھل تالہ

ہییے۔جییو کرنییا اجتنییاب سے نواقض کے اس اور کرنا متحقق کو شروط کے اس

وہ ہییے جانتییا کییو حقیقییت کییی اس ہے رکھتا واقفیت سے اسلم شخص بھی

معنییی وہ کییا اس مراد سے‘‘الاهللا لا لہ’’ کہ کرسکتا نہیں شک میں بات اس

اس بغیییر رکھے مدنظر کو تقاضوں کے اگراس ہوں۔ واثبات نفی میں جس ہے

کیو اهللاتعال ی تو جائے کہا‘‘الاهللا لا لہ’’سے زبان صرف بغیر اپنائے لوازمات کے

ہے۔ نہیں مطلوب یہ

ا م: ہے فرمایا نے تعال ی اهللا لیے اس ل ا ع فا مہ ﴿ کن ہ أ ا ل مهللا ﴾ ل کیا بات اس’’الا

ا ن:﴿ فرمایییا اور‘‘ہییے۔ نہیییں معبییود کییوئی علوہ اهللاکییے ہوکہ علم میی کل د ا ھ شیی

ق ح ا ل ا م بییا مھیی ن و نو ممیی ل نع جییانتے وہ اور دی گییواہی کییی حییق نییے مگرجییس’’ ﴾ی

: کہ ہے بھی حدیث طرح اسی‘‘ہوں۔

(( الجنة دخل الاهللا لا لہ انہ یعلم وھو مات )) من

جنییت وہ ہوتییو رکھتییا علییم کییا‘‘الاهللا لا لہ’’ وہ اور مرجائے جو’’

‘‘۔ ہوگا داخل میں

کییی معنییی کے کلمہ اس مراد کہ ہے دلیل کی بات اس میں حدیث اس

کلمے اس کرنا اعلن کا ت براء سے شرک اور اپنانا کو توحید یعنی ہے معرفت

ہییونے وثییابت متحقییق کے اس ہے شرط کرنا قصد کا بات اسی میں گواہی کی

کے کرنے حاصل ہے سے وجہ کی کلمہ اس کہ جو کو وعدے کے اهللا اور لیے کے

مییات میین:’’ ہییے بانییدھا باب لیے کے اس میں مسلم صحیح نے نووی امام لیے

39

Page 40: کفریہ قانون کی حمایت کرنے والوں کے شبہات کا ازالہ

ازالہ کا شبہات کے والوں کرنے حمایت کی قوانین شرکیہ

المقدسی عاصم ابومحمد فضیلۃالشیخ

مییں جنییت ہیووہ آئیی پرمیوت توحیید پییر کو جس‘‘ ’’الجنۃ دخل التوحید علی

ہییے کرتییا دللییت کلمییہ یہ پر جس ہے توحید ومقصود مطلوب ل ہذا‘‘ہوگا۔ داخل

جائے کرلیا نہ تسلیم کو حقوق کے اس تک جب نہیں ادائیگی سے زبان صرف

مییروی میں صحیحین جیساکہ جائے کیا نہ اجتناب سے امور منافی کے اس اور

انہیییں کییی تاکییید انہیییں ملسو هيلع هللا ىلصنے رسییول کییہ ہییے ثابت سے روایت کی معاذ

ملسو هيلع هللا ىلصنے آپ تھییے رہییے بھیییج یمیین انہیییں جییب سییکھایا طریقہ کا دینے دعوت

ہییے میییں روایییت ۔ایک دو دعوت طرف کی‘‘الاهللا لا لہ’’ پہلے سے :سب فرمایا

کییی‘‘الاهللا لا لییہ’’ کہ ہوا ثابت سے ۔اس دو دعوت طرف کی توحید انہیں کہ

ادا الفییاظ سییے زبان صرف ہے دعوت طرف کی توحید مراد سے دعوت طرف

وضاحت کی بات اس میں‘‘اختصموا خصمان ھذان ’’کتاب اپنی ہم نہیں۔ کرنا

ہیں۔ دورکن کے الوثق ی اورالعروۃ‘‘الاهللا لا لہ’’ کہ ہیں کرچکے

یعنییی‘‘الاهللا’’ ہے اوراثبات بالطاغوت کفر یعنی ہے‘‘ لا لہ’’ اثبات،نفی اور نفی

خود وضاحت کی الوث قی العروۃ نے اهللاتعال ی کہ جیسا عبادت، کی اهللا ایک

: ہے کی طرح اس

ا ن می ا ر ف مفی ا ک ت کی ا و مغ کطیا ا ن و بال م ا ؤ هللا میی د بیا قی ک ف سی ا م ت ا س ة ا و ا ر مع ا ل بیا

ا ث قی مو ا ل 265)البقرۃ:( ا

کڑا مضبوط نے اس تو لیا اهللاپرایمان اور کیا کاانکار طاغوت نے جس’’

‘‘لیا۔ تھام

جیو ہییں بتائی دوشرطیں کی تھامنے کو الوثقی عروۃ اور نجات اهللانے

دوسییری اور بالطییاغوت کفییر ایک ہوتیں نہیں علیحدہ کبھی سے دوسرے ایک

بییاهللاکفر ایمییان اور بغیییر اهللاکییے ایمییان ‘‘کفربالطییاغوت‘‘’’بییاهللا ایمییان’’ ہییے

۔اب ہییے لزمییی اپنانییا وقت بیک کو دونوں نہیں،بلکہ کافی بغیر کے بالطاغوت

ومحییافظ حمایتی کے ان بلکہ ہیں نہیں منکر کے طاغوت حکمران موجودہ یہ

عییروۃ ہی اورنہ مسلمان نہ ہیں تومومن نہ یہ لیے اس ہیں مددگار کے ہیں،ان

40

Page 41: کفریہ قانون کی حمایت کرنے والوں کے شبہات کا ازالہ

ازالہ کا شبہات کے والوں کرنے حمایت کی قوانین شرکیہ

المقدسی عاصم ابومحمد فضیلۃالشیخ

کاانجییام ان تییو مرگئییے پییر شییرک اسی یہ اگر بلکہ ہیں والے کوتھامنے الوثق ی

کہتییے‘‘الاهللا لا لہ’’ مرتبہ ہزاروں بلکہ سینکڑوں سے زبان اگرچہ ہوگا برا بہت

نمییازیں تھییے کہتے‘‘الاهللا لا لہ’’ سے زبان بھی متبعین کے کذاب رہیں۔مسیلمہ

مگییر تھییے دیتییے گییواہی کییی‘‘اهللا محمدرسییول ’’تھے رکھتے روزے تھے پڑھتے

کییافر ل ہییذا تھییا کرلیا شریک میں رسالت کو آدمی ایک ساتھ ملسو هيلع هللا ىلصکے رسول

سییاتھ محمییدملسو هيلع هللا ىلصکے صییرف گیا قراردیا حلل کو ومال جان کی ان پائے قرار

کییے ان کییااقرار‘‘الاهللا لا لییہ’’ کییا ان سییے وجییہ کییی کرنے شریک میں رسالت

شیریک مییں محمیدیہ رسیالت کو آدمی ایک کے قبیلے اپنے کہ آیا نہ کام کسی

کسییی سییاتھ کییے جییواهللا گییے کہیییں کیییا میییں بییارے کے آدمی ۔اس تھا کرلیا

نییوع بھییی ہیو؟کسییی کرتییا شریک میں عبادت کو عالم سردار،امیریا بادشاہ،

ان ہو۔جبکییہ تشریع ہویا رکوع ہو سجدہ ہوچاہے بجالتا لیے کے اس عبادت کی

سییاتھ کییے‘‘باهللا ایمان بالطاغوت کفر’’ہے۔ موجود شرک آخرالذکر میں لوگوں

ذکرکییی شییروط کییے اس نے ۔علماء ہے سے میں شروط کی کلمہ القدر عظیم

یییہ کییہ سییکے جییان ہرمسییلمان تاکہ ہیں دئیے بھی دلئل کے اس پھر اور ہیں

کرنییا پییورا کو شروط ذیل مندرجہ ان بلکہ نہیں کرنا ادا سے زبان صرف کلمہ

ہے:

۔ کو دونوں واثباتا نفیا پوراکرنا کو تقاضوں کے اس

کرنا۔ تسلیم انہیں جھکنا آگے کے حقوق کے اس

ہو۔ منافی کے کذب جو صدق ایسا

ہو۔ منافی کے شرک جو اخلص ایسا

ہو۔ منافی کے شک جو یقین ایسا

اس ہییے کرتییا دللییت کلمییہ یہ (پر )توحید جس اور محبت سے کلمے اس

۔ محبت سے

41

Page 42: کفریہ قانون کی حمایت کرنے والوں کے شبہات کا ازالہ

ازالہ کا شبہات کے والوں کرنے حمایت کی قوانین شرکیہ

المقدسی عاصم ابومحمد فضیلۃالشیخ

بھییی کسییی والییی کرنے ر د کو لوازمات کے اس کے کرنا قبول طرح اس

منافی کے چیز

(ہو۔ )قبولیت

کتیب) دیگیر لییے کیے اس ہے موجود ساتھ کے پردلئل مقام اپنے تفصیلت مزید

مال یییہ کامقصیید کرنییے ذکر کے ان ہیں۔یہاں جاسکتی ( دیکھی النبیاء میراث مث

ص دیگییر ہیییں جییاتی کییی پیییش احادیث جو متعلق سے شبہ اس کہ ہے نصییو

مالیییہ کرتییی وضییاحت کی ان وسنت کتاب لا لییہ ’’نییے جییس کییہ حییدیث ہیییں۔مث

فرمان: کے اهللاتعال ی کو ہوگااس داخل میں جنت وہ دیا کہہ‘‘ الاهللا

ا ن می ا ر ف مفی ا ک ت کی ا و مغ کطیا ا ن و بال م ا ؤ هللا میی د بیا قی ک ف سی ا م ت ا س ة ا و ا ر مع ا ل بیا

ا ث قی مو ا ل 265)البقرۃ:(ا

نییے اس تییو لیییا اهللاپرایمییان اور کیییا کاانکییار طییاغوت نییے جس’’

‘‘لیا۔ تھام کڑا مضبوط

فرمییان یییہ اهللاکییا سییاتھ سییاتھ کے اس ۔اور چاہیے سمجھنا کر مل ساتھ کے

: چاہیے رکھنا سامنے بھی

کن هللا ا مر ل ا ف ا غ ا ن ی ک ا ر ا ش ہ هی مر و ب ف ا غ ن ما ی ا و ک مد ل ا ن ذ م مء ل ش آ ) کی 116النساء:(

شییریک سییاتھ کییے اس کییہ گییا بخشے قطعانہیں اهللاتعال ی اسے’’

معییاف چییاہے کییے جییس گنییاہ علوہ کییے شییرک جائے،ہاں مقررکیا

‘‘ فرمادیتاہے

سے معنی کے اس اور کہتاہے‘‘ الاهللا لا لہ’’ دفعہ ہزار مشرک کوئی اگر

ہییے کرتییا عبادت کی طاغوت جس چھوڑتا نہیں شرک اپنا مگر ہے واقف بھی

الییوثقی العروۃ نے اس تو کرتا نہیں اعلن کا ت براء سے اس ہے کرتا مدد اور

42

Page 43: کفریہ قانون کی حمایت کرنے والوں کے شبہات کا ازالہ

ازالہ کا شبہات کے والوں کرنے حمایت کی قوانین شرکیہ

المقدسی عاصم ابومحمد فضیلۃالشیخ

داخییل بھییی میں جنت اسے اور نہیں بھی گا بخشے کو اهللاس اپنایا نہیں کو

۔ گا کرے نہیں

: ہے فرمان کا اهللاتعالی

کنہ ا ا ن ا ک م ر ا ش هللا هی ا د با ق م ف کر مهللا ح ہ ا ا ی ل کنة ع ج ا ل 72)المائدۃ:( ا

جنییت پییر اس نییے اهللا کرلیا شرک ساتھ کے اهللا نے جس کہ ہے یہ بات

جییو چییاہیے دیکھنا ملکر ساتھ کو احادیث تمام ان طرح ہے۔اسی کردی حرام

جاسییکے سییمجھا کو موضوع ایک سے لحاظ ہر تاکہ ہوں متعلق سے موضوع

نہیییں سییے میییں لوگییوں ان ۔ہمیییں آسکیں سامنے گوشے تمام کے موضوع اس

سییاتھ کییے ان پھییر اور ہیییں کرتییے تلش کییو نصییوص متشییابہ جییو ہوناچییاہیے

۔ ہیں ملتے حدیث یہ کی صحیحین

هللا یلقییی ل اهللا رسییول وأ ننییی الاهللا لالییہ )) أشہدأن بھمییا ا

ك دغیرشا ک (( الجنة بھماالدخل عب

نہیییں معبییود کییوئی علوہ اهللاکییے کییہ دی گییواہی یییہ نییے جس’’

کلمییہ یییہ شییخص کییوئی اگییر ہیییں رسول اورمحمد)ملسو هيلع هللا ىلص(اهللاکے

ملقییات سییے اهللا جییب تو ہو کرتا نہ شک میں اس اور ہو پڑھتا

‘‘۔ گا کرے داخل میں جنت ضرور اسے وہ تو گا کرے

کہ: حدیث یہ یا

قلبییہ صدقامن اهللا رسول وأنی الاهللا لالہ شہدأن أحد )) مامن

(( ال نار اهللاعلیہ الح رم

کی‘‘اهللا رسول الاهللامحمد لا لہ’’ سے سچائی کی دل نے جس’’

‘‘ہے۔ کردی حرام آگ کی جہنم پر اس نے اهللا دی گواہی

43

Page 44: کفریہ قانون کی حمایت کرنے والوں کے شبہات کا ازالہ

ازالہ کا شبہات کے والوں کرنے حمایت کی قوانین شرکیہ

المقدسی عاصم ابومحمد فضیلۃالشیخ

کییے طریقییے کییردہ بیییان ہمییارے اگییر کوبھی احادیث دیگر کی طرح اس

میییں سییمجھ دین کا مرضی اهللاکی اور علم کا دین تو جائے سمجھا مطابق

نقییل سے علماء بعض )میں219/1( شرح کی مسلم نےنووی ۔امام گا آجائے

کییہ ہے یہ اورمفہوم شرح کی ان ہیں مجمل احادیث یہ کہ ہیں کہتے وہ ہے کیا

فریضییہ کییا اس اداکردیییا کییاحق اس اور اقرارکرلیا سے کازبان کلمہ نے جس

کییا حییدیث ہیییں: اس کہتے بخاری ۔امام ہے قول کابصری حسن ۔یہ بجالیا

اسییی اور کہییا وقییت کییے نییدامت اور تییوبہ کلمییہ یییہ نییے جس کہ ہے یہ مطلب

کییے ان کییو احادیث ان جب ہیں وقت اس تاویلت ہیں:یہ کہتےنووی پرمرگیا۔

پھییر تییو گا جائے پررکھا مقام اپنے اپنے انہیں مگرجب جائے کیا پرمحمول ظاہر

’’طییرح ۔اسییی کیییاہے بیییان نییے محققییین جیساکہ ہے نہیں مشکل تاویل کی ان

،ایمییان توحید بھی مراد سے اس ہے بھی حدیث والی پرچی کی‘‘الاهللا لا لہ

کییو حییدیث ۔اس ہییے اجتناب سے نواقض کے کلمہ اس اور بالطاغوت باهللاکفر

: ہے آیت کہ جیسا گا سمجھاجائے میں روشنی کی محکمہ نصوص

کن هللا ا مر ل ا ف ا غ ا ن ی ک ا ر ا ش ہ هی مر و ب ف ا غ ن ما ی ا و ک مد ل ا ن ذ م ش آء ل ) مکی 116النساء:(

شییریک سییاتھ کییے اس کییہ گییا بخشے قطعانہیں اهللاتعال ی اسے’’

معییاف چییاہے کییے جییس گنییاہ علوہ کییے جییائے،ہانشییرک مقررکیییا

‘‘ فرمادیتاہے

گییے ہییوں معییاف جو ٹوکرے۹۹ کے گناہوں کہ ہے ہوتا معلوم سے آیت اس

اسییے ہییے منییافی کییے پرچی اس شرک کہ لیے اس گے ہوں علوہ کے شرک وہ

کییی شییرک اگییر مشییرک ہییے مییذکور میییں آیت کہ بخشتاجیسا نہیں اهللاکبھی

ایسییی میییں ٹوکروں ۹۹ ان ہوگا۔اگر نہیں داخل میں جنت تو مرگیا میں حالت

نہیییں بھاری کبھی پرچی وہ تو ہو منافی کے پرچی اس جو ہوئی چیز کوئی

44

Page 45: کفریہ قانون کی حمایت کرنے والوں کے شبہات کا ازالہ

ازالہ کا شبہات کے والوں کرنے حمایت کی قوانین شرکیہ

المقدسی عاصم ابومحمد فضیلۃالشیخ

پرچیی یییہ وقییت اس کییہ لیییے اس گا کرے حاصل والنجات پرچی یہ نہ ہوگی

الفییاظ چنیید یعنییی کلمییہ ایییک بلکییہ ہییوگی نہیییں پرچییی کییی توحییید صییحیح

معنییی کییے اس مگییر ہو گیا کیا سے زبان صرف جو ہوگا دعو ی ایسا پرمشتمل

اهللاکییی غیییر میییں ٹییوکروں ان ۔اگییر ہو نہ شامل میں اس ارادہ کا ولوازمات

مدد کی سازوں شریعت (یا ہوگا گناہ )کا تشریع ساتھ اهللاکے یا ہوگی عبادت

لڑنییے سے والوں دین یا دینے گالیاں )اسلم(کو دین یا کرنے دوستی سے ان اور

میییں جنییت کو کسی ہی نہ گی دے نہیں فائدہ کوئی پرچی یہ تو ہوگا گناہ کا

یییہ ہیں ونواقض منافی کے کلمہ اس امور سب یہ کہ لیے اس گی کرے داخل

گنییاہوں دیگییر علوہ کییے شرک البتہ ہیں رکاوٹ میں راہ کی اورنجات کامیابی

مییں ۔حیدیث گیی دے فائیدہ پرچییی کییی‘‘الاهللا لا لیہ’’ پھر تو ہوں بھرے سے

کییی بییات اس اور ہییے گئییی کییی بیییان وعظمت اہمیت کی توحید کلمہ دراصل

طیرح جیس اور اداکییا حقیقتیا کیو کلمہ اس نے جس کہ ہے گئی کی وضاحت

ثییابت سییے کلمییہ )اس تو کواپنایا کلمہ اس مطابق کے اس ہے چاہتا اهللاتعال ی

وہ گییی لے ڈھانپ کو گناہوں تمام سے وجہ کی عظمت اپنی والی(توحید ہونے

بھی قدسی حدیث ایک مفہوم یہی ترہیں کم سے جوشرک خطائیں اور گناہ

فرماتاہے: اهللاتعال ی کہ ہیں ملسو هيلع هللا ىلصفرماتے ۔آپ ہے کررہی بیان

أتیتک شیئا بی تشرک ل لقیتنی خطایا،ثم الرض بقراب أتیتنی لو آدم ابن )) یا

(( مغفرة بقرابھا

تییو آئے کر لے خطائیں کر بھر زمین پاس میرے تو اگر آدم ابن اے’’

ہوتییومیں کیییا نہ شرک ساتھ میرے تونے کہ آئے میں حال اس مگر

)رواہ‘‘ گییا۔ دوں دے مغفییرت کییر بھییر (زمییین میییں )بییدلے تجھییے

الترمذی(

45

Page 46: کفریہ قانون کی حمایت کرنے والوں کے شبہات کا ازالہ

ازالہ کا شبہات کے والوں کرنے حمایت کی قوانین شرکیہ

المقدسی عاصم ابومحمد فضیلۃالشیخ

آیییات قرآنی سے زمین کہ ہے گزرچکی بھی پہلے حدیث ایک طرح اسی

کییا تییو(اس ہییے صییحیح سییندا حییدیث یییہ ․․․․․․․․)اگییر گی جائیں اٹھالی ساری

میییں واحکییام شییرائع وہ تییو گے جائیں رہ وقت اس لوگ جو کہ ہے یہ مطلب

کییے ومقاصیید معییانی کییے اس اور کلمہ اس سوائے گے ہوں جانتے نہ کچھ سے

لیییے ۔اس گے ہوں لعلم سے احکام شرعی البتہ گے ہوں نہیں مشرک وہ یعنی

اور نمییازیں روزے، چییونکہ لییوگ یییہ کرتییا،البتییہ نہیییں اهللامعاف کو شرک کہ

کییو ان میییں احکییام دیگییر ان تییو ہییوئے مو حیید یہ اگر گے ہوں تارک کے قربانی

کییے حجییۃ کییی رسییالت صییرف احکییام یییہ کہ لیے اس گا جائے معذورسمجھا

میییں زمانے کے ان کہ ہے بتاتی حدیث جبکہ ہیں جاسکتے کیے معلوم سے ذریعے

جبکییہ گییی رہییے نہیییں باقی بھی آیت ایک سے میں اس گا جائے اٹھالیا قرآن

۔ ہے مدار کا انذار پر جس ہے حجۃ ہی کتاب اهللاکی

ہے: تعال ی باری فرمان

ی و ح ا و کی ما ل ذا ا من ہ ا ر ا مق ا ل ا م ا مک ر ذ ا ن ا ن بہ مل غ وم ل 19)النعام:(ب

ذریعییے کییے اس میییں تییاکہ ہے گیا کیا وحی قرآن یہ طرف میری’’

خییبردار ڈراوں پہنچییے قییرآن یییہ بھییی کییو جییس اور تمہیییں سے

‘‘کروں۔

نہیییں کییو جییس اور ہییوگئی قییائم حجت پر اس گیا پہنچ قرآن کو جس

کییے توحییید مگییر ہییے معذور میں بارے کے مسائل فروعی کے شریعت وہ پہنچا

اهللا پییر توحییید کہ لیے اس ہے نہیں معذور پر کرنے اتباع کی شرک اور پر ترک

کییی جییس ہییے کییی سییے طریقییوں اورمختلییف ہییے کییردی قائم حجۃ مکمل نے

کییی لوگییوں ان تییو ہییے صییحیح سندا یث حد مذکورہ اگر ہے۔ والی آنے تفصیل

نییبیملسو هيلع هللا ىلصکی جییو گییے کریں قیاس پر حالت کینفیل عمروبن ہم کو حالت

46

Page 47: کفریہ قانون کی حمایت کرنے والوں کے شبہات کا ازالہ

ازالہ کا شبہات کے والوں کرنے حمایت کی قوانین شرکیہ

المقدسی عاصم ابومحمد فضیلۃالشیخ

شییریف بخییاری جیسییاکہ تھییا پر حنیف دین تھا مسلمان بھی پہلے سے بعثت

: تھا کہا نے اس کہ ہے ثابت سے روایت کی اسحاق ابن میں

أعلمییہ ل بہ،ولکنییی تک لعبد الیک الوجوہ أحب أعلم لو )) اللھم

))

مطابق کے اس تو ہوتا جانتا طریقہ پسندیدہ تیرا میں اهللاگر اے’’

‘‘جانتا۔ نہیں میں لیکن کرتا عبادت تیری

معلومات کی احکام شرعی ان انہیں کہ ہیں معذور لوگ کے طرح اس

شخص ایسا ل ہذا ہیں ہوسکتے معلوم سے توسط کے انبیاء صرف جو ہیں نہیں

اس ل ہییذا ہیے جاتی دی کیسے زکاۃ یا ہے جاتی پڑھی کیسے نماز کہ جانتا نہیں

کییہ لیییے اس ہوسییکتی نہیں نجات بغیر کے توحید جبکہ معذورہے وہ میں بارے

اور ہے کیا مبعوث کو انبیاء تمام لیے کے جس ہے حق وہ پر بندوں اهللاکااپنے یہ

کیییا تسییلیم ہییی تییب کو باتوں سب ۔ان ہیں کیے پیش دلئل مختلف لیے کے اس

کیہ ہیے فرماییا ملسو هيلع هللا ىلصنے آپ ہیوکہ ثیابت ییہ مرفوعیا ملسو هيلع هللا ىلصسے نبی جب گا جائے

یییہ کییہ ہییے یییہ بییات صحیح کہ لیے اس گا دیدے نجات سے جہنم کلمہ یہ انہیں

ہیے ہیوا درج مییں الفیاظ کیے حدیث جو ہے قول کا حذیفہ یہ ہے مدرج لفظ

پییوری یہ کہ ہے کہا نے علماء محققین بعض ۔بلکہ ہے کہا نے علم اہل جیساکہ

خییازم ابومعییاویہ میییں سییند کییی اس کییہ لیییے اس ہے نہیں صحیح ہی حدیث

ہییے کرتا روایت سے اور کسی علوہ کےاعمش یہ جب اور ہے مد لس الضریر

علوہ کییےاعمییش حییدیث یہ یہاں جبکہ ہے ہوتی شمار ضعیف حدیث وہ تو

ہییے بھییی سییرغنہ کییا ارجییاء عقیدہ یہ علوہ کے اس ہے مروی سے اور کسی

مرجئییہ ہییی سییے حییدیث ۔اس ہییے ذکرکیا نے وغیرہحجر ابن حافظ کہ جیسا

ہیییں۔ رکھتییے (اپنائے لیے کے ثبوت کے عقیدے )اپنے کو اس اور ہیں کرتے استدلل

47

Page 48: کفریہ قانون کی حمایت کرنے والوں کے شبہات کا ازالہ

ازالہ کا شبہات کے والوں کرنے حمایت کی قوانین شرکیہ

المقدسی عاصم ابومحمد فضیلۃالشیخ

کییی ان جییو ہییے کیییا منع سے کرنے قبول روایات ایسی کی بدعت اہل نے علماء

۔نخبةالفکر( شرح النظر )نزھةہوں والی کرنے تائید کی بدعت

کوقبییول حییدیث اس ل ہییذا ہییے موجود تائید کی مرجئہ میں حدیث اس جبکہ

۔ ہییے موجییود وتییدلیس ضییعف بھییی توسییندا میں اس جبکہ جاسکتا کیا نہیں

جییو ہییے میں بارے کے کافر ایسے وہ تو ہے تعلق کا حدیث کی اسامہ تک جہاں

کسییی منیافی کییے اسییلم ہیواور ہوچکیا مسییلمان سے وجہ کی مجبوری یا ڈر

جیائے کییا نہییں قتل اسے ہے محفوظ جان کی اس تو کرتا اظہارنہیں کا عمل

کییوئی منییافی کے اسلم تک جب ہے کرچکا محفوظ کو خود وہ کہ لیے اس گا

: ہے باندھا باب طرح اس میں بارے اس نےنووی امام لیے ۔اسی کرلے نہ کام

( مسلم ) صحیح(( الاهللا لا لہ قولہ بعد الکافر قتل تحریم )) باب

کییہ دوبییاتونمیں ان ہیے ضییروری رکھنییا ملحوظ فرق بڑا بہت ایک یہاں

جییب ۔کیافر برقراررکھنییا کیو تحفییظ اس ہے ایک اور آجانا میں تحفظ ہے ایک

اس لیکین ہیے جاتیا میل تحفیظ اسیے تیو ہیے کردیتا ادا‘‘الاهللا لا لہ’’ سے زبان

الییتزام کییا حقییوق کییے کلمے اس کہ ہے ضروری لیے کے برقراررکھنے کو تحفظ

کییا ہییونے داخل میں اسلم جب کافر کرے اجتناب سے نواقض کے اس اور کرے

زبییانی یییہ وقییت اس ہییے کرتا اقرار زبانی کا‘‘الاهللا لا لہ’’ وہ تو ہے کرتا ارادہ

ہییے ہییوتی تیاری کی کرنے تسلیم انہیں اور کرنے قبول کو احکام اسلمی اقرار

اس وہ میییں تحفییظ جس تو کرسکا نہ (ثابت میں )بعد وہ کو چیزوں ان اگر

ختییم وہ بلکییہ گییا رہییے نہیییں بییاقی تحفییظ وہ تھا آیا ذریعے اقرارکے کے کلمہ

مجبییوری کسی جو ہے میں بارے کے آدمی اس صرف حدیث یہ ۔ل ہذا گا ہوجائے

کااظہییار کییام کسی منافی کے اسلم اور ہو کرچکا قبول اسلم سے وجہ کی

سیے عرصیے اییک جیو ہیے نہیں میں بارے کے اس حدیث ۔یہ ہو کیا نہ رتکاب یا

48

Page 49: کفریہ قانون کی حمایت کرنے والوں کے شبہات کا ازالہ

ازالہ کا شبہات کے والوں کرنے حمایت کی قوانین شرکیہ

المقدسی عاصم ابومحمد فضیلۃالشیخ

اور اسیلم وہ تیو کرییں غور پر حالت کی اس جب مگر ہو دعویدار کا اسلم

کییا قوانین ۔طاغوتی ہو ساتھی کا طاغوت اور وال کرنے جنگ سے اسلم اہل

کہتییا‘‘الاهللا لا لییہ’’ بھییی مرتبییہ ہزاروں سینکڑوں اگر شخص ہوایسا حمایتی

طییاغوت اور کفروشرک وہ کہ تک جب ہوسکتا نہیں خارج سے کفر وہ تو رہے

کلمییے اس کییہ لیییے ۔اس ہوجاتییا نہیییں بییردار دسییت سییے وحمییایت عبادت کی

۔ ہے کیا نہیں پورا نے اس تک اب جو ہے مقصد ترین اہم وہ یہی کامقصد

: ہے بھی فرمان یہ اهللاکا مثال کی اس

ا وا ل و مل ا و مق ا ن ت م ا ل قی ل مم ا مک ا ی ل م ا کس ل ت ال ا س مانا ل م ا ؤ 94)النساء:( مم

مییت یییہ (اسییے بڑھایییا کاہییاتھ صلح )یا کیا سلم تمہیں نے جس’’

‘‘ہو۔ نہیں مومن تم کہ کہو

صییحابہ کییہ ہییے مییذکور طییرح اس میں حدیث نزول شان کا حدیث اس

کچییھ پاس کے جس گذری سے پاس کے آدمی ایک جماعت ایک کی کرام

اور کیا اظہار کا اسلم اپنے اور کیا کوسلام صحابہ نے اس تھیں بکریاں

ے صییحابہ مگییر کیییا نہیییں کااظہار عمل کسی منافی کے اسلم کییے اس ن

قبضییہ بکریییں کی اس اور کردیا قتل اسے یعنی کیا سلوک والt اسامہ ساتھ

اهللا ہییے کہییا کلمہ سے وجہ کی خوف نے اس کہ بنایا کو بات اس دلیل کرلیں

سییے جییس کردیا نازل میں قرآن ر د کا اس کی مذمت کی بات اس کی ان نے

کرے کااظہار اسلم سامنے ہمارے شخص جو کہ ہوگئی لزم بات یہ لیے ہمارے

وہ کییہ تییک جییب چییاہیے کرنا معاملہ کر رکھ مدنظر کو ظاہر کے اس ہمیں تو

ہوجییائے ثییابت بعد(یییہ کے اقرار کے )کلمہ ۔اگر کرلے نہ کام اسلم خلف کوئی

بھییی کو دین اور ایک وہ ساتھ ہی ساتھ مگر ہے کرتا اظہار کا اسلم وہ کہ

مال کرتا نہیں کاظہار ت براء سے اس ہے ہوئے اپنائے یییا ہییے اپناتا کو جمہوریت مث

49

Page 50: کفریہ قانون کی حمایت کرنے والوں کے شبہات کا ازالہ

ازالہ کا شبہات کے والوں کرنے حمایت کی قوانین شرکیہ

المقدسی عاصم ابومحمد فضیلۃالشیخ

نہیییں قبییول کلمییہ کا اس تو ہے کرتا حمایت کی قوانین ہوئے بنائے کے انسانوں

اور کییردے نہ اعلن کا ت براء سے چیزوں سب ان وہ کہ تک جب گا جائے کیا

کییہ: ہییے فرمایییا نییے اهللا لیییے اسییی اپنییالے نییہ کییو دییین کییے اهللا خییالص

نوا’’ من ب ی ت ۔ کرو کرلیا تحقیق‘‘ف

شبہ تیسرا

ہیں رکھتے روزے اور پڑھتے نمازیں لوگ یہ کییے دسییاتیر اور حمییایتیوں کییے قییوانین وضییعیہ ان تییم کییہ ہیییں کہتییے

نمییازیں ہیییں رکھتییے روزے لوگ یہ جبکہ کہوگے کافر طرح کس کو پیروکاروں

پیییش میییں دلیییل اپنییی حدیث کردہ روایت کی ہیں۔مسلم کرتے حج ہیں پڑھتے

کییرام صییحابہ تییو کیا تذکرہ کا حکمرانوں ظالم ملسو هيلع هللا ىلصنے رسول جب ہیں کرتے

ملسو هيلع هللا ىلصنے ؟آپ کریییں نییہ جنییگ سییے ان ہییم ملسو هيلع هللا ىلصکیا رسول کے اهللا کہا نے

کییرو(۔اسییی نییہ جنییگ سییے )ان رہیییں پڑھتے نمازیں وہ تک جب :نہیں فرمایا

تقسیییم ملسو هيلع هللا ىلصکی رسییول نییے جییس ہییے کییی الخویصییرۃ ذی حییدیث کییی طرح

؟آپ کییردوں نییہ قتییل اسے میں کہ کہا ولید بن خالد تو تھا کیا پراعتراض

کییا قتییل کییے والوں پڑھنے نماز مجھے پڑھتا؟ نہیں نماز یہ :کیا فرمایا ملسو هيلع هللا ىلصنے

کییہ گے کہیں :لوگ فرمایا ملسو هيلع هللا ىلصنے آپ ہے میں روایت ۔ایک ہے گیا دیا نہیں حکم

۔ ہے کررہا قتل کو ساتھیوں محمدملسو هيلع هللا ىلصاپنے

وہ تھا دیا دین جو ہوئے کرتے مبعوث کو انبیاء تمام اهللانےجواب:٭

توحییید لیییے کییے قبییولیت کییی وعبییادت عمییل کہ ہے ضروری جاننا ۔یہ ہے توحید

ہوسییکتا نہیییں قبول یا خالص تک وقت بھی)عمل(اس کوئی ہے اولین شرط

50

Page 51: کفریہ قانون کی حمایت کرنے والوں کے شبہات کا ازالہ

ازالہ کا شبہات کے والوں کرنے حمایت کی قوانین شرکیہ

المقدسی عاصم ابومحمد فضیلۃالشیخ

عمییل وہ ہییویعنی نییہ اتبییاع شرط دوسری اور ہو نہ توحید میں اس تک جب

سیے ہیونے نیہ کیے ہوشیرط نہ مطابق کے شریعت ہوئی لئی کی رسولملسو هيلع هللا ىلص

ایسے کے اورمشرکوں کافروں اهللانے لیے ۔اسی ہوجاتاہے معدوم بھی مشروط

انہیییں بلکییہ ہییوگی نہیییں نصیییب قبییولیت جنہیں ہے کیا ذکر کا اعمال سے بہت

میییں ان کییہ لیییے اس گییا جائے بنادیا وقعت بے طرح کی کی دھول ہوئی اڑتی

ہوگی۔ نہ شرط کی توحید

: ہے فرمان کا اهللاتعال ی

ن و ا ی ذ کل ا وآ ا مر ف ا م ک مہ مل ما ا ع را ب ا س ع ة ک ا ی ق مہ ب مب س ا ح من کی ا م ا کظ ماء ال یتییی م آ ح

ذا ءہ ا ا م ج آ مہ ل ا د ج مائا ی ا ی د کو ش ج هللا و دہ ا ا ن مہ ع یف و بہ ف سا 39)النور:(ح

میییں میییدان چٹیییل جییو ہیییں طرح کی سراب اعمال کے کافروں’’

کییو توپییانی آئییے قریییب جییب مگر ہو رہا سمجھ پانی اسے ہوپیاسا

پوراپورابییدلہ کییو اهللاس گییاپس پییائے وہییاں اهللاکو پاتا،ہاں نہیں

‘‘۔ چکادیتاہے

: کہ ہے کیا بیان ملسو هيلع هللا ىلصنے رسول کافرمان اهللا ہے میں قدسی حدیث

معییی بییہ أشییرک عمل عمییل من الشرک عن الشرکاء )) أناأغنی

(( وشرکہ ترکتہ غیری

اور کیییا عمیل نے جس ہوں پرواہ بے سے شرک کے شریکوں میں’’

اس کییو اس میییں تو کرلیا۔ کوشریک کسی ساتھ میرے میں اس

‘‘چھوڑدیتاہوں۔ سے وجہ کی شرک کے

اول ی بدرجہ اکبر شرک ہے لیا اصغر شرک نے علماء مراد سے شرک اس

ہیے شیرط توحیید لییے کیے ہیونے قبول نماز کہ ہے یہ ۔مقصد ہے شامل میں اس

51

Page 52: کفریہ قانون کی حمایت کرنے والوں کے شبہات کا ازالہ

ازالہ کا شبہات کے والوں کرنے حمایت کی قوانین شرکیہ

المقدسی عاصم ابومحمد فضیلۃالشیخ

عبییادات دیگر یا نماز ہے ہوتا داخل سے ذریعے کے توحید آدمی بھی میں اسلم

میییں اسییلم )انسییان ہییو نییہ ثییابت توحید کہ تک ۔جب ہوتا نہیں سے ذریعے کے

نمییاز کییہ ہیییں قراردیتییے لیییے اس مسلمان علم اہل کو (نمازی ہوتا نہیں داخل

شییرط کییی صحت اور قبولیت کی نماز توحید ۔اور ہے ہوتی موجود توحید میں

دونییوں اپنییے کیو توحییید مگر ہے کرتا پابندی کی نماز،روزہ،زکاۃ شخص ہے۔جو

سییمیت نماز تو کرتا نہیں ثابت ساتھ (کے بالطاغوت باهللاورکفر )ایمان ارکان

سییاتھ کییے اس اور ہییو پڑھتییا نماز شخص جو ہیں باطل اعمال تمام کے اس

تو کرتا نہیں اجتناب سے مدد اور عبادت کی طاغوت ہو کرتا بھی شرک ساتھ

نہ گی کرے داخل میں اسلم اسے نماز یہ نہ اور ہوگی قبول نماز نہ کی اس

۔ گی نکالے سے شرک دائرہ اسے

: ہے فرمان یہ کا اهللاتعال ی دلیل ترین واضح کی اس

ا ن ئ ت ل ا ک ر ا ش کن ا ط ب ا ح ی ک ل مل م کن و ع ن ا و مک ت ن ل ن م ا ی ر س ا ل خ 65)زمر:(ا

آپ اور گییے ہوجائیں برباد اعمال کے آپ تو کرلیا شرک نے آپ اگر’’

‘‘۔ گے ہوں سے میں والوں اٹھانے نقصان

: ہے آیت دوسری

ا و و ا وا ل مک ر ا ش بط ا ح ا م ل مہ ا ن ا وا کما ع من ن کا ا و مل م ا ع 88)النعام:( ی

‘‘ہوجاتے۔ برباد اعمال کے ان تو کرلیتے شرک )انبیاء(بھی یہ اگر’’

کییے ان اور عبییادت کییی طییاغوت کییہ کرنییا طییرح اس اجتناب سے شرک

شییرط بییڑی سے سب لیے کے عمل قبول یہ جائے کیا ترک کو پیروی کی قوانین

کییا اس ہے کیا پرفرض بندوں اپنے اهللانے جو ہے فریضہ پہل سے سب یہ اور ہے

۔ ہیں ہوجاتے برباد اعمال بغیر کے اس ہے دیا حکم

52

Page 53: کفریہ قانون کی حمایت کرنے والوں کے شبہات کا ازالہ

ازالہ کا شبہات کے والوں کرنے حمایت کی قوانین شرکیہ

المقدسی عاصم ابومحمد فضیلۃالشیخ

ہے: حکم کا اهللاتعال ی

ا د و ا و آ ق ور رم ا ن وا ا وا ا ور وف ا ک ہ ی 66)النساء: ( رب

‘‘کریں۔ کا(انکار )طاغوت کہ ہے دیاگیا حکم انہیں’’

طکاغوت برعککس ککے اس نے انہوں بجائے کے کوماننے حکم اس اهللاکے

وکفککری طاغوتی اور کی اتباع کی حمایت کی حفاظت کی ۔اس دیا ساتھ کا

اعمککال دیگککر نککہ روزہ نہ ہے قبول نماز نہ کی ان ۔ل ہاذا کی پیروی کی قوانین

ککی ۔اس کردیکں نکہ پکورا ککو شککرط کی قبولیت کی اعمال لوگ یہ تک جب

پڑھیکں نمکاز کے وضو بغیر اگر حمایتی کے طاغوت یہ کہ سمجھیں یوں مثال

منککہ کککے اس ہککوکر ومردود باطل یا ہوگی قبول ہاں اهللاکے نماز کی ان کیا تو

اس نہیککں اختل ف کککوئی میککں اس گاکہ کہے شخص ؟ہر گی جائے ماردی پر

بھی میں بات اس طرح اسی ۔تو ہے ومردود باطل نماز کے وضوء بغیر کہ لیے

کککہ لیککے اس ہککے کردیتککا باطککل کککو نمککاز تککرک کککا طہارت جب چاہیے کرنا غور

قبککول تککو تککرک کککا بالطککاغوت اورکفککر ترک کا توحید پھر تو ہے شرط طہارت

اور کرنککا معلککوم کا جس ہے شرط وہ ہے۔یہ شرط بڑی سے سب لیے کے اعمال

شککرائط،طہککارت کککی اس اور نمککاز نککے اهللا پککر انسککانوں کرنککا عمکل پر اس

جسککے ہککے شککرط وہ ۔یہ ہے کردیا واجب پہلے سے کرنے معلوم وغیرہ ونواقض

فرضککیت کککی وغیرہ نماز تھا کیا فرض میں مکے پر کرام صحابہ نے اهللا

اور تکککالیف جککو کککرامکککو صحابہ میں مکہ کہ ہے معلوم بھی ۔یہ پہلے سے

نککے قککوم کککی ان تھیککں ہککی سے وجہ کی توحید اسی صر ف وہ ملیں ایاذائیں

پہنچائی،نککہ نہیں ایاذاء یا تکلیف کوئی سے وجہ کی زکاۃ اور روزہ نماز انہیں

صککر ف اور صککر ف سککے ان وقککت اس تھیککں گئی کی فرض وقت اس شرائع

قبککول تککک وقککت اس عبککادات بقیککہ یککہ کککہ لیے اس تھا کامطالبہ توحید اس

طریککق کا کرام صحابہ ملسو هيلع هللا ىلصاور ہورسول موجود توحید جب ہیں ہوسکتی

53

Page 54: کفریہ قانون کی حمایت کرنے والوں کے شبہات کا ازالہ

ازالہ کا شبہات کے والوں کرنے حمایت کی قوانین شرکیہ

المقدسی عاصم ابومحمد فضیلۃالشیخ

اور روزہ نمککاز پہلککے سککے ہونے ثابت اور پختہ توحید وہ کہ تھا نہیں یہ دعوت

رہککا نہیں بھی کبھی طریق کا ان یہ ہوں دیتے دعوت کی عبادات وغیرہ زکاۃ

انہیککں جککب کریککں غککور پر حدیث مروی سے جبل بن معاذ میں صحیحین

کککا اس اور دعککوت اسککلوب انہیککں تککو بھیجککا طککر ف کی یمن ملسو هيلع هللا ىلصنے رسول

طککر ف کککی‘‘الاهللا لا لککہ’’ انہیں پہلے سے سب کہ سمجھایا طرح اس طریقہ

ان اهللانککے کککہ بتاو انہیں پھر تو کرلیں قبول دعوت تمہاری وہ ۔اگر دو دعوت

تسککلیم بھککی کو بات اس وہ ۔اگر ہیں کی فرض نمازیں پانچ میں رات دن پر

ہککے کککی فککرض زکککاۃ میککں مککال کککے ان نککے اهللا کککہ بتککاو انہیں توپھر کرلیں

ہککوا یککہ ۔معلککوم گککی جائے لوٹائی کو فقراء اور گی جائے لی سے جومالداروں

ککی نمکاز گکی جکائے دی دعکوت ککی توحید پہلے سے سب کو انسان کسی کہ

کککی ارکککان دیگر اور ،زکاۃ نماز بعد کے اس پھر تو لیا اپنا کو توحید ۔اگر نہیں

نجات کی اس لیا کوتھام وث قی عروۃ اور لیا اپنا کو توحید نے ۔جس ہے دعوت

مگککر گے ہوں قبول بھی ارکان دیگر اور ہوگی قبول نماز کی اس گی ہوجائے

بالطککاغوت(کککو بککاهللاکفر وث قی)ایمککان عروۃ مگر اپنالیے ارکان سارے نے جس

کککے اسککلم نے اهللا کہ لیے ۔اس ہوگا سے میں والوں ہونے ہلک وہ تھاما نہیں

وث قککی عککروہ تک جب ہے لی نہیں تک وقت اس ضمانت کی کڑے بھی کسی

۔ ہو نہ ومنسلک مربوط ساتھ کے

ہے: فرمان کا تعال ی اهللا

ہ ل را ا ککک رن رفککی را ا ی ید ا د الکک ن قکک یکک ب ود ت ا شکک ر ن ال یی رمکک غکک ا ن ال مکک ا ر ف وفکک ا ک ی

رت ا و وغ طا ا ن و ربال رم ا ؤ رهللا وی رد ربا ق ک ف س ا م ت ا س و ا ا ر وع ا ل ا ث قی رۃربا وو ا ل م ا صا رف ا ن لا

ہا 265)البقرۃ:( ل

54

Page 55: کفریہ قانون کی حمایت کرنے والوں کے شبہات کا ازالہ

ازالہ کا شبہات کے والوں کرنے حمایت کی قوانین شرکیہ

المقدسی عاصم ابومحمد فضیلۃالشیخ

ہککے ہککوگئی واضح سے گمراہی ہدایت ہے نہیں زبردستی میں دین’’

مضککبوط نے اس لیا اهللاپرایمان اور کیا انکار کا طاغوت نے جس

‘‘ ہے وال جاننے وال اهللاسننے اور نہیں ٹوٹتا جو لیا تھام کڑا

لوگوں کچھ والے جانے تھک کرتے کرتے عبادات میں دنیا کہ ہے وجہ یہی

۔ گا جائے دیا ڈال میں جہنم اورانہیں گی جائے پرماری منہ کے ان عبادات کی

ی ہ ا و وج عة وو رش خا خاذ رئ م ا و ی ة ،ی ی ل رم بة، عا رص ا ص لی نا ارا ت اة نا ی رم 2-4)الغاشیۃ:( حا

کرتککے عمککل گککے ہککوں ہککوئے جھکے کے(دن چہرے)قیامت سے بہت’’

‘‘۔ نگے ہوں داخل میں آگ ۔بھڑکتی والے جانے تھک کرتے

گا دیاجائے بدل میں دھول اڑتی کو سب عبادات،محنت،تھکاوٹ کی ان

دیککن کہ ہوگیا معلوم یہ ۔جب گی ہوں بغیر کے واخل ص توحید وہ کہ لیے اس

ککو نصکو ص متشکابہ کککہ ہکے یککہ قاعکدہ اور اصل ایک میں وقواعد اصول کے

کککے قاعککدے اس تو گا جائے کیا اخاذ مطلب صحیح کا اس کرکے پیش پر محکم

ہکو۔ نکہ اشککال کوئی تاکہ چاہیے سمجھنا طرح اس کو حدیث اس ہر مطابق

پہلککے جککو ہککے بھککی کککردہ روایککت کیaمسلم حدیث ایک سے میں احادیث ان

نمکازیں یککہ تککک جکب ہے کیا منع سے قتال سے ان ملسو هيلع هللا ىلصنے نبی کہ ہے گاذرچکی

سککاتھ کککے نمککاز کککو دین اور توحید مراد سے صلۃ اقامت وہاں تو کریں قائم

کی ۔اس ہے نہیں مقصود قیام کا نمازوں صر ف کے توحید بغیر ہے رکھنا قائم

قبکل سے زکاۃ اور نماز میں جس ہے ہوجاتی سے حدیث دوسری اس وضاحت

: ہے حدیث علیہ متفق جیساکہ ہے ذکر کا اپنانے کو توحید

وأ ن اهللا ال لالککہ أن یشککھدوا حککتی النککاس ٲقاتککل أن ))أمککرت

ذلکک فعلکوا فکاذا الزککاة ویؤتوا ۃالصل اهللاویقیموا محمدارسول

اهللا علکی وحسککابھم بح قھا ال وٲموالھم ھم دماء منی عصموا

))

55

Page 56: کفریہ قانون کی حمایت کرنے والوں کے شبہات کا ازالہ

ازالہ کا شبہات کے والوں کرنے حمایت کی قوانین شرکیہ

المقدسی عاصم ابومحمد فضیلۃالشیخ

قتککال تککک وقککت اس سککے لوگککوں میں کہ ہے دیاگیا حکم مجھے’’

نککہ گککواہی کی‘‘اهللا محمدرسول الاهللا لا لہ’’وہ تک جب کروں

گے کریں کام یہ وہ ،جب ،زکاۃاداکریں کریں قائم دیں،اورنمازیں

ان اور کککے حککق اس سککوائے ہککے محفککوظ اورجککان مککال کککا توان

‘‘ ہے۔ اهللاپر کاحساب

ہککے کیاگیا پہلے سے امور بقیہ ذکر کا قتال لیے کے اس اور توحید میں اس

: کا فرمان اس اهللاکے ہے مقصد ۔یہی

ا ن را ا وا ف وب وموا و تا قا ة ا ص لو ووا ال ت ة و ا ز کو ا وا ال ل خ ا م ف وہ ل ا ی رب 5)التوبۃ:( س

راسککتہ کککا ان تکو دیکں زکککاۃ کریککں قائم نماز کرلیں توبہ یہ اگر’’

‘‘۔ دو چھوڑ

عبککادت اهللاکککی غیر کرلیں توبہ سے وکفر شرک یہ کہ ہے مراد سے توبہ

قائم نماز اورپھر کردیں (ثابت سے عمل )اپنے کو توحید ہوجائیں دستبردار سے

کککے اس مگککر ہککے محفککوظ جککان کی ان اور مال کا ان تو اداکریں زکاۃ کریں

قائم نمازیں بغیر اپنائے کو توحید بغیر کیے توبہ سے شرک ۔البتہ ساتھ کے حق

کککوئی نمککازیں یککہ تککو ہککوں جاتے کیے کام منافی کے‘‘ الاهللا لا لہ’’ جبکہ کرنا

ایککک جککو تھککے نمککازی ہککی کتنککے میں زمانے ملسو هيلع هللا ىلصکے ۔نبی گی دیں نہیں فائدہ

ککی امکور کککے منافی کے توحید ۔اس تھے ہوگئے ومرتد کافر سے وجہ کی کلمے

جککو تھیککں میں بارے کے گروہ اس جو ہیں کردی پیش پہلے نے ہم مثالیں کچھ

مگککر تھککا گککروہ ہی کا نمازیوں وہ گیا میں تبوک غزوہ ساتھ ملسو هيلع هللا ىلصکے رسول

حککافظوں اهللاکے کتاب یعنی کیا کام منافی کے اسلم اور توحید نے انہوں جب

فرمایا: نے اهللا تو اڑایا کاماذاق

ا وا ل ور راذ ت ا ع ا د ت ا م ق وت ا ر ف د ک ا ع ا م ب وک رن ما ا ی 65)التوبۃ:(را

56

Page 57: کفریہ قانون کی حمایت کرنے والوں کے شبہات کا ازالہ

ازالہ کا شبہات کے والوں کرنے حمایت کی قوانین شرکیہ

المقدسی عاصم ابومحمد فضیلۃالشیخ

‘‘ہو۔ ہوگئے کافر بعد کے لنے ایمان تم کرو مت معاذرت ’’

گیککا(علمککائے کہککا کککافر انہیککں بھی )پھر تھے پڑھتے نمازیں وہ حالنکہ

کککے‘‘المرتککد حکککم باب ’’میں کتب کی فقہ ہوئے چلتے پر طریق اسی نے اسلم

عمکل کسککی جککو مسککلمان وہ’’ ہککے کککی یوں تعریف کی مرتد تحت کے عنوان

نمازی شخص اکثرایسا اور‘‘ جائے پلٹ سے اسلم سے وجہ کی اعتقاد یا ،قول

کرنککے عبککادت کککی یاسککق نککےتیمیککہ ابککن السلم شیخ لیے ہے۔اسی ہوتا بھی

ابککن ۔امکام تھککا دسککتور اور قکانون کککا تاتککاریوں ۔یاسق ہے کہا کافر کو والوں

میککں ان حککالنکہ ہککے کہککا کککافر بھی کو والوں کرنے حمایت کی ان نےتیمیہ

ذی کککی سلسککلے اس حککدیث ایک28ج:( تیمیہ ابن تھے۔)فتاوی بھی نمازی

پڑھتا؟ نہیں نماز وہ کیا کہ ہے سوال میں جس ہے بھی کی الخویصرہ

جککائے لیککا کو عمل ظاہری کہ ہے یہ واصول :قاعدہ ہو نمازی کہ یہ بات

کرتککا کااظہککار توحید شخص ایک اگر گا۔ دیاجائے اهللاپرچھوڑ کو باطن اور گا

غیککر ہککے کرتککا مدد کی اس ہے کرتا بھی عبادت کی طاغوت ہی ساتھ مگر ہے

رسول تو ہے کرتا بھی اظہار کا بات اس اور ہے کرتا تسلیم ساز قانون اهللاکو

کککا اس سککے وجککہ کککی نماز ملسو هيلع هللا ىلصصر ف آپ تو ہوتا یہ اگر میں زمانے ملسو هيلع هللا ىلصکے

ہککم کہ ہے ہوتی ثابت بات یہ سے حدیث اس5کرتے۔ نہ قبول بھی کبھی اسلم

منککہ طککر ف کی قبلے ہمارے جو کریں محفوظ کو ومال جان کی نمازی ہراس

میککں نمککاز کککہ لیککے اس کریککں شمار میں مسلمانوں قبلہ اہل اسے اور ہے کرتا

کیاگیا؟ نہیں کیوں قتل تھا کیا پراعتراض فیصلے رسولملسو هيلع هللا ىلصکے نے جس کو شخص اس کہ کرے سوال کوئی اگر 5

کرسکتے معا ف تو چاہتے آپ ہے خاصہ کاe رسول :’’یہ ہیں دیتے میں والمسلول الصارم کتاب اپنی السلم شیخ جواب کا اس

قتل کو ساتھیوں محمدملسو هيلع هللا ىلصاپنے کہ کہیں نہ یہ لوگ تاکہ کیا معا ف لیے کے قلب تالیف کو سوں بہت کے طرح جس تھے

ہیں موجود میں ضمن کے حدیث اس بھی اور باتیں مطلب مفید سی بہت بلکہ ہیں بھی جوابات دیگر کے ۔اس ‘‘ہیں کررہے

۔ ہے کیا میں‘‘مرجئۃالعصر شبہات کشف فی النظر امتاع ’’کتاب اپنی نے ہم تاذکرہ کا جن

57

Page 58: کفریہ قانون کی حمایت کرنے والوں کے شبہات کا ازالہ

ازالہ کا شبہات کے والوں کرنے حمایت کی قوانین شرکیہ

المقدسی عاصم ابومحمد فضیلۃالشیخ

منکافی ککے بکاتوں ظکاہری ککے اسکلم وہ تک جب مگر ہے ہوتی موجود توحید

والکے کرنککے ومکدد حمککایت کککی قانون ہوئے بنائے کے کرے۔انسانوں نہ کام کوئی

کککا ودوسککتی مککدد کککی مشککرکوں خل ف کککے مسککلمانوں سککے عمکل اس اپنککے

ذریعکے ککے نمکاز اب ل ہکاذا ہکے منکافی ککے اسلم عمل یہ اور ہیں اظہارکرچکے

یککہ سککاتھ سککاتھ کے اس جبکہ گا دے نہیں فائدہ کوئی انہیں اظہار کا توحید

فائککدہ کوئی انہیں نمازیں یہ ۔ل ہاذا ہیں ہورہے مرتکب بھی کے نواقض کے اس

۔ گی دیں نہیں

شبہ چوتھا

ہے کافر والخود کہنے کافر کو ں مسلمانو خطرنککاک ہککی بہککت تکفیر کہ ہیں کہتے والے کرنے حمایت کی قوانین ان

خکود وہ کافرکہکا ککو مسکلمان کسککی نے جس فرمایا ملسو هيلع هللا ىلصنے رسول ہے عمل

کہککا اسککے صککر ف کککافر کککہ ہیککں کہتے تو جہل کچھ سے میں ان ہوا۔بلکہ کافر

ہو۔ ہوا پیدا کافر سے باپ کافرماں جو ہے جاسکتا

۔البتککہ ہکے مککاذمت قابل ہی نہ ہے نہیں کام خطرناک مطلقا جواب: تکفیر٭

سککے وجککہ کککی عصککبیت یککا بنککاپر کی خواہشات اپنی صر ف کو مسلمان کسی

ہککر ہے عمل خطرناک اور ماذمت قابل یہ کے دلیل شرعی کسی بغیر کہنا کافر

میککں ایمککان نہیککں تعریککف قابل ایمان ہر کہ طرح جس نہیں ماذمت قابل کفر

ہککے شککرک اور حککرام ایمان اهللاپرایمان،ایک جیساکہ ہے واجب ایمان ایک سے

ہککے تعریککف قابککل اور واجککب کفککر ایککک طرح بالطاغوت،اسی ایمان کہ جیسا

آیککات کککی اس اهللاور یعنی ہے ماذمت قابل کفر بالطاغوت،ایک کفر کہ جیسا

کککے دلیککل شککرعی کسککی بغیککر کککو مسککلمان کسککی طککرح کاکفر،اس دین اور

کہنککا مسککلمان کککو وکککافر مشککرک کسککی طرح ۔اسی ہے ماذمت قابل کافرکہنا

58

Page 59: کفریہ قانون کی حمایت کرنے والوں کے شبہات کا ازالہ

ازالہ کا شبہات کے والوں کرنے حمایت کی قوانین شرکیہ

المقدسی عاصم ابومحمد فضیلۃالشیخ

کرنککا داخل میں اسلمی اخوۃ اسے دینا قرار محفوظ کو ومال جان کی ااس

سککبب کککا فسککاد مککاذمت قابککل خطرنککاک بھی یہ رکھنا تعلق ایمانی سے اس

ہے: کافرمان ۔اهللاتعال ی ہے عمل

ن و ا ی راذ ل ا وا ا ور ف ا م ک وہ وضک ا ع وء ب یکءآ رل ا و ا عکض ا وہ رال ب ا و ولک ع ا ف ا ن ت وکک ی ة ت نک ا ت رفکی رف

رض ا ر ا ل ی د ا سا ف ا یر و رب 73)النفال:(ک

نہ ایسا تم اگر ہیں دوست کے دوسرے ایک وہ ہیں کافر لوگ جو’’

‘‘ہوگا۔ فساد بڑا اوربہت فتنہ میں زمین تو کروگے

ہککے نہیں مروی ملسو هيلع هللا ىلصسے رسول ساتھ کے الفاظ ان حدیث ماذکورہ البتہ

ہککوجب ہوجاتککا کککافر کککافرکہے کککو کسککی جککو شخص وہ ہر کہ ہے نہیں ۔ایسا

اس ہککو؟اگککر کہککا کفککر اهللاورسککولملسو هيلع هللا ىلصنے جسے کرے عمل وہ شخص کوئی

پھککر تککو جاسکککتا کہا کوکافرنہیں مسلمان بھی کسی کہ لیاجائے یہ کامطلب

جو ہے متعلق سے لوگوں ان جو گا آئے ساتھ کے فرمان اهللاکے تعارض کا اس

: تھا کہا سے ان اهللانے مگر تھے مسلمان بظاہر

ا وا ل ور راذ ت ا ع ا د ت ا م ق وت ا ر ف د ک ا ع ا م ب وک رن ما ا ی 65)التوبۃ:(را

‘‘ہو۔ ہوچکے کافر بعد کے لنے اسلم بناوتم مت بہانے’’

: ہے فرمان دوسرا

ن ن را ا ی راذ ل ا وا ا د تک ا ر ع لکی ا ا م رھ رر بکا ا د ا ن ا رد یمک ا عک ن مکا ب یک ب وم ت وہک دی ل وہک ا ل ا

ون ا ی ط ش ل ال و ا م س وہ ا م لی و ل وہم ا 25)محمد:(ل

ککے ان نکے شیطان بعد کے ہونے واضح ہدایت ہوگئے مرتد لوگ جو’’

‘‘۔ دلئیں امیدیں )ارتداد(اورانہیں کیا مزین سامنے

ہے: فرمان

59

Page 60: کفریہ قانون کی حمایت کرنے والوں کے شبہات کا ازالہ

ازالہ کا شبہات کے والوں کرنے حمایت کی قوانین شرکیہ

المقدسی عاصم ابومحمد فضیلۃالشیخ

ءآ ھا ی ن ی ا ی راذ ل ا وا ا ون م ا ن ا د م ت ا ر ا م ی وک ا ن ا ن رم ہ عکک رنکک ا ی ف رد ا و سکک رتی ف ا ا وهللا یکک ا

خم ا و ق ا م رب وہ ب رح نہ ی ا و ب رح وی خة و لکک رذ لککی ا ن ع ا ی رن رم ا ؤ ومکک ا ل خة ا ز رعکک لککی ا ن ع ا یکک رر رف ا ل ک ا

ن ا و ود رہ جا ا ی وی رل رف ا ی رب رهللا س ن ل و ا ا و وف خا ة ی م ا و خم ل ل ک رئ رل ول ذ ا ضکک رهللا ف ا

رہ ا ی رت ا ؤ ا ن وی وء م شءآ وهللا و ی ی ع ا رس ا یم وا رل 54)المائدۃ:(ع

عنقریکب تکو گیکا پھکر سکے دیکن اپنکے سکے میں تم والوجو ایمان’’

اس وہ اور گککا کککرے محبککت وہ سککے جن گا آئے لے قوم اهللایسی

کککافروں اور نککرم لیککے کککے مومنککوں لککوگ وہ گککی کرے محبت سے

کککی کسککی گککے کریککں جہککاد میککں راہ کککی اهللا گے ہوں پرسخت

چککاہے جسککے ہککے فضل اهللاکا ۔یہ ہوگا نہیں خو ف انہیں کا ملمت

‘‘۔ ہے علیم اور وسیع اهللابہت ہے دیتا

نککہ ہککو کککافر نہ مسلمان کوئی ۔اگر ہیں بھی آیات دیگر کی طرح اسی

ذکر تفصیلی میں فقہ کاکتب ہے؟جن فائدہ کیا کا احکام کے مرتد پھر تو مرتد

کہ ہے بھی فرمان ملسو هيلع هللا ىلصکا ۔اورنبی ہے موجود

ا ن م دل )) وہ ب ن وہ ردی ولو وت ا ق (( فا

‘‘کردو۔ قتل اسے دیا بدل دین اپنا نے جس کہ’’

ہیں: طرح اس الفاظ اس حدیث جو میں مسلم صحیح

(( علیہ عاد وال کاذلک کان فان کافر یا المسلم لخیہ قال )) من

تو تھا ہی ایسا وہ اگر کہا کافر کو بھائی مسلمان اپنے نے جس’’

‘‘۔ گا آئے لوٹ (پر والے )کہنے اسی قول یہ )صحیح(ورنہ

کککہ پککر بککات اس ہککے کرتا دللتکاذلک(( کان ))فانلفظ میں حدیث اس

کرتککا مظککاہرہ کا کفر میں اسلم اپنے جو ہے جاسکتا کہا کافر کو مسلمان اس

60

Page 61: کفریہ قانون کی حمایت کرنے والوں کے شبہات کا ازالہ

ازالہ کا شبہات کے والوں کرنے حمایت کی قوانین شرکیہ

المقدسی عاصم ابومحمد فضیلۃالشیخ

والکککافر کہلنککے مسککلمان وہ اگر یعنی کرتاہے نفی کی موانع کے تکفیر اور ہے

کہنکے لفکظ تکویہ ہکے نہیں کافر وہ اگر ۔اور ہے صحیح کہنا کافر اسے پھر تو ہے

شککخص وہ اگککر گککی آئککے لوٹ پر اسی تکفیر کی اس یعنی گا آئے پرپلٹ والے

کککو مسککلمان ایسککے کسی نے جس ۔ل ہاذا ہے کہا کافر نے اس جسے تھا نہ کافر

جککائے کہککا نہیککں کککافر کککو والککے کہنککے تکو ہو ہوچکا ظاہر کاکفر جس کہا کافر

موانککع سککے(یعنککی وجککہ کسککی ہککو بھککی نہ صحیح فتو ی یہ کا اس گا)اگرچہ

ہوسککی نککہ ککو اس خککبر کککی جکس تھکا موجکود مانع کوئی سے میں تکفیر

سے وجہ کی حمیت کی دین اهللاکے نے اس حکم یا فتو ی جب کر تھی(خا ص

سککاتھ عمککرکککے کہ جیسا گا ملے اجر اسے ہے ماجور شخص ایسا تو ہو لگایا

ملسو هيلع هللا ىلصمجھے رسککول اهللاکککے کککہ کہاتھا ملسو هيلع هللا ىلصسے رسول نے انہوں جب تھا ہوا

حاطبتھککے(اس )مراد کردوں قلم سر کا منافق اس میں تاکہ دیں اجازت

ا فر حاطب کہ کردیا واضح یہ ملسو هيلع هللا ىلصنے نبی پر موقع مگکر ہکے ہکوا نہیککں ک

کککہ لیے اس ہے آیا لوٹ پر تجھ فتو ی کا نفاق یا کفر کہا نہیں یہ سے عمر

نے جس دیااور قرار حلل خون کا اس اور ہے کہا کافر کو مسلمان ایک نے تم

رائے اور خیال کا لوگوں ان کہ ۔جیسا ہوا کافر وہ کہا کافر کو ،مسلمان کسی

بن حاطب ہے کیا اشارہ طر ف کی معنی اسی میں زادالمعاد نےقیم ۔ابن ہے

۔ کاذکرکیککاہے باتوں مفید بہت نےقیم ابن متعلق سے واقعہ کے بلتعہ ابی

یککا قککومیت یا تعصب کو کسی جو ہے وہ شخص ماذمت قابل کہ ہوا یہ معلوم

اس کککہ چککاہیے ہونککا کومعلککوم ۔موحککدین ہے کہتا کافر بناپر کی نفس خواہش

ہیں: کی تاویلت سی بہت بھی اور نے علماء کی حدیث

۔ کہا کافر وہ کہا کفر کو دین کے مسلمانوں اور توحید نے جس۱

61

Page 62: کفریہ قانون کی حمایت کرنے والوں کے شبہات کا ازالہ

ازالہ کا شبہات کے والوں کرنے حمایت کی قوانین شرکیہ

المقدسی عاصم ابومحمد فضیلۃالشیخ

مسککلمانوں جککو ہککے کیککا پرمحمول شخص اس کو حدیث اس نے انہوں۲

اس اپنککے شککخص توایسککا ہککو سمجھتا معمولی کو عمل کے دینے قرار کوکافر

۔ ہے جاتا پہنچ تک کفر سے وجہ کی عمل

علکک ی نککووی شککرح لیککے کککے ہیں۔تفصیل بھی تاویلت دیگر علوہ کے ان

کککی نصککو ص دیگککر تاویککل کککی اس نککے ۔علمککاء ہککے جاسکککتی دیکھی مسلم

یککہ پھکر تکو جککائے لیا معنی ظاہری کا اس اگر کہ لیے اس ہے کی میں روشنی

کککے والجمککاعت سککنت اہککل جو ہے بنتی معارض کے اصولوں ان کے دین حدیث

ال ہیں اصول محکم میں بارے کے وایمان کفر مث

ن هللا را ور ل ا رف ا غ ا ن ی ک ا ر ا ش ہ ی ور و رب رف ا غ ن ما ی ا و ک ود رل ا ن ذ م وء رل شءآ ی116)النساء:(

شککریک سککاتھ کککے اس کککہ گککا بخشے قطعانہیں اهللاتعال ی اسے’’

معککا ف چککاہے کککے جککس گنککاہ علوہ کککے جککائے،ہانشککرک مقررکیککا

‘‘ فرمادیتاہے

دنیککاوی کککو مسککلمان کسککی کککہ نہیککں ہکی شک کوئی تو میں بات اس

تککر کم سے شرک یہ ہے دینا گالی اسے کافرکہنا بناپر کی خواہش اپنی یا غصے

اور ہیککں ہککوئے پرمجبککور تاویککل کککی حدیث اس علماء کہ ہے وجہ ۔یہی ہے ہی

کککو اس میککں روشنی کی اس لوٹاکر طر ف کی نصو ص محکم دیگر کو اس

ہمککارے مخککالفین توہمارے بناپر کی شبہ اسی کہ کہیں یہ ہم اگر ہیں سمجھے

نفککرت نے جس کو مسلمان موحد اور کسی یا ہمیں کہ ہیں پکڑتے دلیل خل ف

کککو دیککن کککے ان اور کہککا کککافر سککے وجککہ کککی ت براء سے طاغوت اور توحید

اور ہیککں دشککمن کککے توحیککد جککو سککے میککں طککاغوتوں ان کہککا دیککن کا خوارج

رو کی حدیث اس شخص ایسا تو ہیں اورمددگار حمایتی کے قوانین طاغوتی

کککی اس جککب اور ہککے حککق یککہ نہیں شک کوئی میں بات اس تو ہے کافر سے

62

Page 63: کفریہ قانون کی حمایت کرنے والوں کے شبہات کا ازالہ

ازالہ کا شبہات کے والوں کرنے حمایت کی قوانین شرکیہ

المقدسی عاصم ابومحمد فضیلۃالشیخ

جاہلوں ان تک ۔جہاں ہے کفر بلشبہ یہ کہ لیے اس پڑجائے ضرورت کی تاویل

پیککداہو کککافر سککے باپ ماں کافر جو ہے وہ صر ف کافر کہ ہے تعلق کا بات کی

کہنککے کا اس کہ ہے کرتا دللت پر بات اس یہ ہے قول اورمتروک غلط تویہ اہو

تردیککد کککی بککات اس ہککے نہیککں واقف سے حقیقت کی اسلم دین دراصل وال

کککہ ہوگککا تککویہ مطلککب کککا قککول اس کککہ لیے اس ہے ضیاع کا وقت صر ف کرنا

ہککے بککات ایسککی یککہ حالنکہ جاسکتا نہینکہا کافر میں حالت کوکسی مسلمان

۔اس کککی نہیککں بھککی نککے جاہل کسی توکیا عالم کسی سے میں متقدمین جو

کرچکے تحریر پہلے ہم جو ہیں کافی واحادیث آیات وہی لیے کے بطلن کے قول

ہیں۔

ہے عاذر لعلمیشبہ: پانچواں والککے اورماننے حمایتی کے قوانین ان کہ ہیں کہتے حمایتی کے قوانین ان

دی دعککوت انہیں جائے دی تعلیم انہیں کہ ہے کی بات اس ضرورت ہیں لعلم

کککے ان کککہ ہکے نہیککں ہککی معلوم انہیں جائے کردی وضاحت سامنے کے ان جائے

اورعبککادت اطککاعت کککی ان میککں سککازی قانون اور ہیں طاغوت سردارورہنما

نہیں کفر حمایت کی قانون اور دوستی یہ کی ان پر بنیاد اس ۔ل ہاذا ہے شرک

۔ ہے

63

Page 64: کفریہ قانون کی حمایت کرنے والوں کے شبہات کا ازالہ

ازالہ کا شبہات کے والوں کرنے حمایت کی قوانین شرکیہ

المقدسی عاصم ابومحمد فضیلۃالشیخ

دعککوت کککو لوگککوں ان کہ کرسکتا انکارنہیں کوئی سے بات جواب: اس٭

ہے۔ کام وبہترین احسن ہی توبہت یہ بلکہ چاہیے دینی

ا ن و ون م س ا ح ال ا ا و ا ن ق م عءآ یم لی د رهللا را ل و ا رم احا ع رل ل و صا ا ی قکا رنک ن را

ن ا ین رم رم رل ا س وم ا ل 33السجدۃ:( ) حما

اهللاککی جکو ہکے ہوسککتی کککی کککس بککات بہتر سے شخص اس’’

میککں کککہ ہککے کہتککا اور کرتککا صککالح عمککل اور ہے دیتا دعوت طر ف

‘‘۔ ہوں سے میں مسلمانوں

شککرک میککں عبککادت اهللاکککی کککہ چککاہیے ہونی معلوم بھی بات یہ لیکن

بعد کے اس اور دوران کے جانے دیے دعوت پہلے سے جانے دیے دعوت6 وال کرنے

یہ تک وقت واس کردیں نہ انکار کا طاغوت اپنالیں نہ کو توحید تک جب بھی

نہیککں تبککدیل کککو حکککم اس اہمیت کی دینے دعوت کو ۔ان گے رہیں ہی مشرک

کرسکککتی ختککم لفظ کا شرک سے ان نہ ہے بناسکتی موحد انہیں نہ کرسکتی

۔ ہے

: ہے فرمان کا اهللاتعال ی

ا ن و ی د را ح ن ا ن یم ا ی رک رر ا ش وم ا ل ک ا ر جا ت ا س وہ ا ا ر رج ا یتی ف ع ح م ا س م ی رهللا ک لکک ا

م وہ وث ا غ رل ا ب نہ ا م ا ا ک م رل ا م ذ وہ ن ا ی م رب ا و ن ل ق ا و وم ل ا ع 6)التوبۃ:(ی

تکک یہاں دیجئے پناہ اسے تو مانگے پناہ سے آپ مشرک کوئی اگر’’

پکر امکن جککائے کککی اس ککو اس پھکر لے سن کاکلم اهللا وہ کہ

‘‘۔ ہے قوم لعلم یہ کہ لیے اس یہ پہنچادیں

والے کرنے عبادت اهللاکی ۔غیر ہیں مشرک بھی یہ ہیں کرتے موافقت میں سازی قانون ساتھ کے سرداروں اپنے جو 6

۔ ہے بنارکھا معبود علوہ کے اهللا کو سازوں قانون ان نے انہوں ہیں

64

Page 65: کفریہ قانون کی حمایت کرنے والوں کے شبہات کا ازالہ

ازالہ کا شبہات کے والوں کرنے حمایت کی قوانین شرکیہ

المقدسی عاصم ابومحمد فضیلۃالشیخ

انہیککں قراردیککا مشککرک پہلککے سککے سننے کلم اهللاکے کو مشرکوں اهللانے

دیککں۔انہیککں دعککوت انہیں کہ ہے دیا حکم ملسو هيلع هللا ىلصکو نبی ۔اپنے ہے کہا بھی لعلم

رت اس باتیں سب یہ مگر پہنچائیں دین سنائیں اهللاکاکلم )مشککرک(میککں صککف

نہ دوران کے اس نہ قبل سے دعوت نہ کرسکتیں نہیں تبدیلی کی قسم کسی

کککی ۔اس ہیککں لتعلککق توحیدسککے اور قککائم پککر شرک وہ تک بعدجب کے اس

کہ ہے یہ تعریف کی اس ہے منافی کے حنیف جودین اکبر شرک کہ ہے یہ وجہ

شککرک یککہ جککائے کککی لیے اهللاکے غیر عبادت بھی کوئی سے میں ظاہرہ عبادۃ

ہی لعلمی وہ چاہے ہے نہیں قبول قابل عاذر کوئی کا جس ہے عمل ایسا اکبر

قککائم سککے طککرق مختلککف حجککت اپنککی پر اس نے اهللا کہ لیے اس ہو نہ کیوں

۔ ہے کیا ذکر کا طرق چند نے علماء سے میں ۔جن ہے کردی

۔ دلئل کونی پرظاہر وحدانیت اهللاکی

ہے ہوتا ثابت یہ سے ۔ان ہے ہوتی ثابت ،وحدانیت ربوبیت اهللاکی سے جن۱۔

ساز قانون اور عبادت لئق ہی اکیل وہ ہے ،مصور مدبر خالق ہی اهللاکیل کہ

ال شرعا ہے لیککے اهللاکے غیر صفت کوئی سے میں ان کہ نہیں جائز بات یہ وعق

ل۔ جائے مانی ا وہ ﴿ وق ل ا ل خ ا ل ور)﴾ و ا ا م ا ل حکککم اور کرنککا پیککدا رکھککو )العرا ف(’’یادا

‘‘ہے۔ )اهللا(کاکام اسی کرنا

سککے پشککت کککی آدم باپ کے ان انہیں جب لینا میثاق سے آدم بنی اهللاکا۲۔

۔ طرح کی چیونٹیوں نکالتھا

ا ذ و اذ را خ ک ا ب ا ن ر رنا ی رم م ب د ا ن ا ا م رم رہ رر ا و وہ ا م وظ وہ ت ی یر ا م و وذ وھ د ہ ا ش ع لککی ا

ا م رہ رس وف ا ن وت ا ا س ل ا م ا وک یب ر ا و آ رب ول نا ب لی قا ا د رہ ا ن ش ا وا ا ول ا و وق م ت ا و رة یکک مکک رق ی ا ل نککا ا را

نا ا ن وک اذا ع ا ین، ھ رل رف ا و غ ا و آ ا ول ا و وق مککءآ ت ن ک را ر ا شکک نککا ا وؤ بءآ ا ن ا ول رمکک ا بکک نککا و ق وک

اة ی یر ا ن وذ ا م یم رھ رد ا ع نا ب وک رل ا ہ وت ف ما ا ل رب ع ن ف ا و ول رط ا ب وم ا ل 172-173)العرا ف:(ا

65

Page 66: کفریہ قانون کی حمایت کرنے والوں کے شبہات کا ازالہ

ازالہ کا شبہات کے والوں کرنے حمایت کی قوانین شرکیہ

المقدسی عاصم ابومحمد فضیلۃالشیخ

کککو نسککل کککی ان سککے پشتوں کی آدم بنی نے رب تیرے جب اور’’

تمہککارا میکں کیکا کککہ بنایا گواہ پر جانوں کی انہی انہیں اور نکال

تکم تکاکہ ہیکں۔ گکواہ سکب ہکم نہیں کیوں کہا نے سب ؟ نہیں رب

خککبر بککے بالکککل سے اس تو ہم کہ کہو نہ یوں روز کے قیامت لوگ

کیککا نے دادا باپ ہمارے سے پہلے تو شرک کہ لگو کہنے یوں ۔یا تھے

کککے کککاروں غلککط ان کیا تو ۔ تھے اولد انکی بعد کے ان تو ہم اور

‘‘گا؟ ڈالے میں ہلکت ہمیں تو پر کام

کککی جہککالت اور تھککے لعلم وہ کہ کیا نہیں قبول عاذر یہ کا ان نے اهللا

سککے ان نککے اهللا جبکککہ میں شرک ظاہر تھے کرتے تقلید داداکی باپ سے وجہ

بناو۔ مت ر ب کو کسی سوا میرے کہ رکھاتھا لے عہد پہلے

دلوں کے بندوں اسے اور ہے اکیا پید کو لوگوں نے اهللا پر جس فطرت وہ۳۔

سککاز قانون ہے عبادت لئق اور رازق ، خالق اهللا وہی کہ ہے۔ رکھا بٹھا میں

۔ ہے میں حدیث کہ جیسا ہے

دانہ فککابواہ الفطککرة علی یولد مولود )) کل صککر او یھککو او انککہ ین

جسانہ (( یم

یہکودی اسکے بکاپ مکاں ککے اس پھر ہے پرپیداہوتا فطرت بچہ ہر’’

بنککاتے مشککرک ہککے میککں روایککت ایککک ہیں بناتے یامجوسی ،نصرانی

علیہ( )متفق‘‘ہیں۔

ہے: اهللافرماتا ہے قدسی حدیث میں روایت کی مسلم

عکن فاجتکالتھم الشککیاطین تھم فجاء حنفاء عبادی خلقت ))انی

(( لھم أحللت ما علیھم فح رمت دینھم

66

Page 67: کفریہ قانون کی حمایت کرنے والوں کے شبہات کا ازالہ

ازالہ کا شبہات کے والوں کرنے حمایت کی قوانین شرکیہ

المقدسی عاصم ابومحمد فضیلۃالشیخ

آیککا شیطان پاس کے ان ۔پھر پیداکیا حنفاء کو بندوں اپنے نے میں’’

(حککرام )جنککت چیککز وہ پککر ان نککے تککومیں بھٹکادیا سے دین انہیں

‘‘تھی کی حلل لیے کے ان نے میں جو کردی

مبعککوث رسککول لیککے کککے مقصد عظیم اس نے اهللا ساتھ ساتھ کے اس۴۔

: فرمائے

ا د و قکک نککا ل ا ث ع ا ی ب یل رفکک خة وککک مکک ال وا ا و وسکک رن ر ودوا ا وبکک ا ع هللا ا وبککوا و ا رن ت ا ج ا

ا وت وغ طا 36)النحل:(ال

(اهللاکککی تھککا کہتککا سے ان )وہ بھیجا رسول میں امت ہر نے ہم’’

‘‘کرو۔ اجتناب سے کروطاغوت عبادت

پککاس کککے لوگککوں تککاکہ تھککے والے ڈرانے والے دینے خوشخبری جو رسول

کککی رسککول کککو ۔جککس رہککے نککہ حجککۃ بعد کے بعثت کی انبیاء خل ف کے اهللا

نککبی ہککر ۔اگرچککہ ہککے گئککی پہنچ بالواسطہ اسے پہنچی نہیں راست براہ دعوت

میککں کرنے اجنتاب اس شرک اور اپنانے توحید مگر تھی الگ الگ شریعت کی

۔ تھی متفقہ دعوت کی سب

: ہے فرمان کا اهللاتعال ی

نا ما و ن وک ا ی رب یاذ ع یتی وم ث ح ع ا ب ال ن ا و وس 15)السراء:( ر

دیں نہ بھیج رسول تک جب کرتے نہیں عاذاب تک وقت اس ہم’’

‘‘۔

67

Page 68: کفریہ قانون کی حمایت کرنے والوں کے شبہات کا ازالہ

ازالہ کا شبہات کے والوں کرنے حمایت کی قوانین شرکیہ

المقدسی عاصم ابومحمد فضیلۃالشیخ

مبعککوث رسککول نککے اهللا لیککے کککے لوگوں م تما ہے سچا فرمان یہ اهللاکا

محمککد جنککاب تکمیککل کککی حجککۃ واضککح اور اختتککام کا رسالت اور ہیں کردئیے

ہے۔ نہیں نبی اور رسول بعد کے آپ گئی کردی سے ذریعے اهللاملسو هيلع هللا ىلصکے رسول

ککی مقصکد عظیکم اس تمام کی تمام جو ہیں کی نازل کتابیں نے اهللا۵۔

سے پانی جسے ہے کیا پر کتاب ایسی اختتام کا کتب ۔ان ہیں دیتی دعوت طر ف

نککے اهللا ذمککہ کککا حفاظت کی ۔اس ہے ہوتی بوسیدہ وہ نہ جاسکتا نہیں مٹایا

اناذار ساتھ کے تبلیغ کی اس میں مسائل اکثر کے ۔دین ہے لیا لیے کے تک قیامت

اس کککا توحیککد یعنککی مسککئلہ واہم عظیم سے سب کر ۔خا ص ہے بنایا کومعلق

ومککن بککہ لنککاذرکم القککر آن ھککاذا الککی وأوحککی)) ہککے۔ ذکککر خککا ص بطککور میککں

تمہیں سے ذریعے کے اس میں تاکہ ہے گیا کیا وحی قر آن یہ طر ف ((’’میریبلغ

ہے: فرمان‘‘۔ پہنچے قر آن یہ تک جن بھی کو ان اور ڈراوں

ا م رن ل وک ن ی ا ی راذ ل ا وا ا ور ف ا ن ک رل رم ا ھ رب ا رک ت ا ل ن و ا ا ی رک رر ا شکک وم ا ل ن ا ا یکک یک ف ا ن یتککی وم ح

وم وہ ی رت ا ا نة ت یی ب ا ل 1)البینۃ:(ا

والککے رہنککے بککاز وہ ہیککں کافر جو سے میں کتاب اہل اور مشرکین’’

‘‘ آجائے۔ نہ دلیل پاس کے ان تک جب ہیں نہیں

: ہے کی اس وضاحت حجۃکی اور ‘‘ ب ینة’’بعد کے اس پھر

ی ل ا و وس ن ر رهللا یم ا وا ا ول ا ت افا ی وح رة وص ہ ط 2لب ینۃ:( )اا م

‘‘۔ ہیں پڑھتے صحیفے پاکیزہ جو رسول اهللاکے’’

کککر خا ص ہوگئی قائم حجۃ پر اس تو گیا پہنچ عظیم قر آن یہ کو جس

یککہ مراد سے ہونے قائم حجۃ لوگ ۔جو )توحید(میں مسئلے ترین واضح کے دین

ککی بکات اس تکو جکائے پہنکچ حجکۃ پر مقام کے اس کو ہرشخص کہ ہیں لیتے

تھا: فرمایا اهللانے تو تھا کیا مطالبہ نے مشرکوں جب ہے کردی اهللانے تردید

68

Page 69: کفریہ قانون کی حمایت کرنے والوں کے شبہات کا ازالہ

ازالہ کا شبہات کے والوں کرنے حمایت کی قوانین شرکیہ

المقدسی عاصم ابومحمد فضیلۃالشیخ

ما ا م ف وہ رن ل رة ع ر رک ا اذ ت ن ال ا ی رضکک رر ا ع ا م وم وہ ن ا ی ر ککک ومکک ی ة وح ر رف ا ن ت ا سکک ا ت م ر ا ن فک رمک

خة ر و ا س ا ل ق ود ب ا ی رر ل وی خء وک رر ا م ا م ا وہ ا ن ا ن یم ا ؤ تی ا افا یک وح رة وصک شک ن )المککدثر:( م

52-49

بککدکے جیسککے ہیں کرتے اعراض سے نصیحت کہ ہے ہوگیا کیا انہیں’’

کہ ہے چاہتا ہرشخص سے میں ان بلکہ ہیں بھاگتے سے شیر گدھے

‘‘۔ جائے مل صحیفہ کھل اسے

کفککار ملسو هيلع هللا ىلصنے آپ ۔جب ہے معلوم کو سب کاطریقہ دعوت ملسو هيلع هللا ىلصکی نبی

روسا کے ان تو دی دعوت کو ۔اسککی بھیجککے نہیککں کو عوام لکھے خطوط کو

کککے شککخص ہککر کککہ رکھککی نہیککں شرط یہ پر نمائندوں اپنے ملسو هيلع هللا ىلصنے آپ طرح

سککے اسککلم کککر خککا ص ہو قائم حجۃ پر ان تاکہ دیں دعوت اسے جاکر پیچھے

درپیککش حککالت وہ کو علماء اب تو گیا پھیل اسلم ۔جب کو والوں کرنے جنگ

کککے والککوں ہککونے مسککلمان نئککے یککا تھی میں دور شروع کے اسلم جو ہے نہیں

مشککرکین والے پہلے حمایتی مددگارو کے ان اور طواغیت ۔یہ تھی حالت ساتھ

اس ہیککں والککے کرنے اعراض سے قر آن دونوں کہ ہیں رہے پرچل قدم نقش کے

کرتککے احتراز سے سننے حق ہیں کرتے ترک کو قر آن ہے۔ توحید میں قر آن کہ لیے

یککہ کککہ ہککے کککی اختیار خود نے انہوں جہالت یہ مگر ہیں مشرک جاہل ۔یہ ہیں

ہیکں کرتکے اعکراض (سکے )قکر آن حجکۃ والکی ہکونے قائم اور نصیحت محفوظ

کہ ہے نہیں بناپر اس لعلمی یا جہالت ۔یہ ہے پاس کے ان وقت ہر وہ حالنکہ

ہککے نہیں سے وجہ کی بچپنے یا جنون وقوفی، بے یا پہنچی نہیں رسالت کو ان

جنککگ سککاتھ کے اسلم نے انہوں ساتھ ساتھ کے جہالت کردہ اختیار خود اس

۔جبکککہ ہیں ہوتے دور کر بوجھ جان سے احکامات اسلمی ہے کررکھی شروع

قکائم حجککۃ پککر والکے کرنکے مقابلے والے کرنے جنگ کہ ہے کومعلوم سب بات یہ

میککں قتککال اس ہککے کیا فرق میں باب اس نے علماء لیے ۔اسی جاتی کی نہیں

69

Page 70: کفریہ قانون کی حمایت کرنے والوں کے شبہات کا ازالہ

ازالہ کا شبہات کے والوں کرنے حمایت کی قوانین شرکیہ

المقدسی عاصم ابومحمد فضیلۃالشیخ

کرنککے مقککابلہ یککہ ۔پھر ہے طلب قتال جو میں قتال اس اور ہے لیے کے دفاع جو

ماذہب باطل اپنے یہ ہیں والے کرنے حمایت کی دشمنوں کے دین اهللاکے جو والے

قککول یککہ کککا ان ہککوئی نہیککں قککائم حجۃ پر ان کہ ہیں دیتے دلیل میں دفاع کے

ا ا ل۔ ہککے معککارض بھککی کککے قول اس کے اهللا ساتھ ساتھ کے جہالت وقکک رہ ﴿ یلکک رل ف

وة ج وح ا ل وة)﴾ ا غ رل با ا ل ہوچکی معلوم بات یہ‘‘۔ ہے ہوئی پہنچی جو ہے حجت اهللاکی’’ا

لیککے ۔اسی ہے ہوگئی قائم سے طرق کئی میں معاملے کے توحید حجۃ یہ کہ ہے

’’النککار(( فککی وأبککاک أبککی ))انکککہ کہاتھککا میککں بارے کے والد اپنے ملسو هيلع هللا ىلصنے نبی

ان والککد ملسو هيلع هللا ىلصکے آپ )مسککلم( حککالنکہ‘‘ہیں۔ میں جہنم تمہاراباپ اور میراباپ

فرمایاہے: نے اهللا میں بارے کے جن تھے سے میں لوگوں

ر راذ ا ن وت اما رل ا و ا م مءآ ق وھ وؤ بءآ ر ا راذ ا ن ا م وا وہ ا ون ف ول رف یس):( غ 6

وہ تککو گیککا ڈرایککا نہیککں کککو آباء کے جن ڈرائیں کو قوم اس تاکہ’’

‘‘ہیں۔ غافل

اهللاکککی ۔غیککر اکککبر شککرک اور اپنانے کو توحید کہ ہے وجہ اس صر ف یہ

ثککابت پہلککے ہم جیساکہ ہے کردی قائم حجۃ نے اهللا پر کرنے اجتناب سے عبادت

صککر ف کککا اسککلم جککو ہیں بھی ایسے لوگ کچھ باوجود کے ۔اس ہیں کرچکے

کککے توحیککد اور ہیں ہوئے اپنائے رسما صر ف کو احکام کے ۔اسلم ہیں جانتے نام

مسککئلہ ترین واضح شرک حالنکہ ہیں کرتے مطالبہ کا حجۃ قیام میں معاملے

تمام اهللانے تو لیے ۔اسی ہے حق بڑا سے سب پر بندوں اپنے اهللاکا تو ۔توحید ہے

۔ کیککں قائم متواترحجتیں فرمائیں نازل کتب لیے کے اسی فرمائے مبعوث انبیاء

ہیں۔ کرتے وارد شبہات کر لے مطلب غلط کا آیات کبھی کبھی لوگ یہ پر اس

ال فرمان: یہ اهللاکا مث

نا ما ﴿و ن وک ا ی رب یاذ ع یتی وم ث ح ع ا ب ال)﴾ ن ا و وس کککہ ہیککں لیتے مراد سے اس15)السراء:(ر

نککہ قککائم حجککۃ بھککی میککں وشرک توحید کہ تک یہاں میں مسئلے ہر تک جب

70

Page 71: کفریہ قانون کی حمایت کرنے والوں کے شبہات کا ازالہ

ازالہ کا شبہات کے والوں کرنے حمایت کی قوانین شرکیہ

المقدسی عاصم ابومحمد فضیلۃالشیخ

کی رائے غلط اس کی ان میں آیت اس ہے۔حالنکہ نہیں جائز تکفیر جائے کی

و۔ ہے نہیں دلیل کوئی نا ما ﴿ ن وک ا ی رب یاذ ع یتی وم ث ح ا بع ال)﴾ ن ا و وسکک نہیککں یککہ نککے اهللا ر

دیتککے قرارنہیککں کککافر بھیجیککں نککہ رسککول ہککم تککک جککب کککہ:’’کککہ فرمایککا

ن)﴾بلکہ‘‘ ا ی رب یاذ ع وم جگہ دوسری جیساکہ ہے عاذاب دنیاوی مراد سے ۔اس ہے کہا ﴿

ہے: ارشاد

ن ما و ک کا ب ک ر رل ا ہ وقکک ری وم ا ل یتککی ا ث ح عکک ا ب ہککا رفککا ی ی یم ال وا ا و وسکک ا وا ر ولکک ا ت ی

ا م رہ ا ی ل نا ع رت 59)القصص:( ای

جککب کرتککا نہیککں ہلک کککو بستی کسی تک وقت اس رب تمہارا’’

‘‘پڑھے۔ آیات ہماری پر ان جو دیں بھیج نہ رسول میں اس تک

: کہ جیسا ہے ہوسکتا مراد بھی اخروی عاذاب

مککءآ ل ی وک رقکک ا ل ھککا وا ا ی ی ج رف ا و ا م فکک وہ ل ا ہککءآ سکک وت ن ز ا م خ لکک ا م ا وک رت ا ا ا یر یکک راذ ا وا نکک ول قککا

8-9)ملک:(ب لی

سککے اس گککی جککائے ڈالککی قوم کوئی میں جہنم اس بھی جب’’

تھککا؟ آیا والنہیں ڈرانے پاس تمہارے کیا گا پوچھے کانگران جہنم

‘‘نہیں۔ کیوں گی کہیں وہ

عبککادت کککی اهللا غیر اکبراور شرک کر خا ص بھی وہ اور تکفیر جبکہ

تککو یککا کککافر کککہ لیککے ہے۔اس نہیں ہی مراد وہ سے آیت اس تو میں معاملے کے

کککے جککاننے کککو حککق وہ کہ ہیں ‘‘علیہم مغضوب’’جو ہے بنتا سے وجہ کی عناد

اعککراض ہککے ہوتککا کککافر سے وجہ کی جہالت ۔یا ہیں کرتے انکار کا اس باوجود

۔ہککر تھککا دیککا بگککاڑ دین نے علماء کے جن‘‘ الضالین ’’کہ جیسا گمراہ وال کرنے

ہککوتے گمراہ جاہل کافر اکثر بلکہ ہوتا نہیں بناپر کی بوجھتے جانتے کاکفر کافر

حق لوگ یہ کہ سے خیال اس ہیں کرتے تقلید کی سرداروں،بڑوں اپنے وہ ہیں

کردی قائم حجۃ نے اهللا پر اس ہے واضح تونہایت کامسئلہ اکبر شرک ہیں۔ پر

71

Page 72: کفریہ قانون کی حمایت کرنے والوں کے شبہات کا ازالہ

ازالہ کا شبہات کے والوں کرنے حمایت کی قوانین شرکیہ

المقدسی عاصم ابومحمد فضیلۃالشیخ

میککں مسککئلے اس کککہ لیککے اس ہککے نہیککں عککاذر لعلمی میں مسئلہ اس ل ہاذا ہے

جککس ہککے لعلمککی سے مقصد اس کے اهللاتعال ی اور اعراض سے دین لعلمی

حجککت پککر جککس ہے نہیں لعلمی وہ یہ ہے پیداکیا کو اورجنوں انسانوں لیے کے

۔ ہے ہوئی نہیں قائم

اس کہ ہے وعبرت نصیحت بھی میں واقعہ کےنفیل بن عمرو بن زید

مبعککوث رسککول کککوئی میککں زمانے اس خا ص حالنکہ تھا لیا اپنا کو توحید نے

تھا سے میں قوم اس یہ تھا کازمانہ قبل سے بعثت کی نبی یہ ہواتھا نہیں

: ہے فرمایا اهللانے میں بارے کے جن

ر راذ ا ن وت اما رل ا و ا م مءآ ق وہ ا ن ات خر یم ا ی راذ ا ن ن رلک یم ا ب 3السجدۃ:( ،46)القصص: ق

سے تجھ پاس کے جن کردے ہوشیار کو لوگوں ان تو کہ لیے اس’’

‘‘ آیا نہیں وال ڈرانے ئی کو پہلے

پکر بنیکاد کککی فطکرت اپنککی پرتھا ابراہیم ملۃ حنیفی وہ باوجود کے اس

کککی ان تھککا کرچکککا اعلن کککا ت بککراء سے طاغوتوں آیاتھا طر ف کی توحید

تھککی کککافی لیککے کککے نجککات کی اس بات یہ تھا کرتا اجتناب سے ومدد عبادت

نبی‘‘۔ گا اٹھایاجائے پر طور کے امت ایک ہی اکیل ہے:’’وہ فرمایا نے ملسو هيلع هللا ىلص نبی

نککام کککے بتوں پر جس سجاہواتھا دسترخوان ایک کہ دیکھا کو اس نے’’ملسو هيلع هللا ىلص

نام کے بتوں کرمیں کہہ یہ کردیا انکار سے کھانے نے اس تو تھا رکھا کاذبیحہ

کرتا سے وجہ کی ذبائح انہی ماذمت کی قریش وہ‘‘کھاتا۔ نہیں گئے کے پرذبح

برسککایا پککانی سککے آسککمان لیککے کککے اس اور کی پیدا بکری اهللانے تھا کہتا تھا

کاانکار ہواهللا کرتے ذبح پر نام کے اهللا غیر اسے تم پھر اگایا چارہ سے زمین

)بخاری(ہوئے۔ کرتے تعظیم کی اوربتوں

72

Page 73: کفریہ قانون کی حمایت کرنے والوں کے شبہات کا ازالہ

ازالہ کا شبہات کے والوں کرنے حمایت کی قوانین شرکیہ

المقدسی عاصم ابومحمد فضیلۃالشیخ

اور ہککے گئککی بککوئی میککں ت فطککر توحید طرح کس کہ ہے بات غور قابل

کککی اس کککر چھککوڑ کو فطرت ہے کیا ایجاد نے لوگوں جسے ہے عارضی شرک

مبعککوث نککبی کککوئی میککں زمانے کے تھاجس آدمی ایسا ہیں۔یہ گئے چلے طر ف

اس لیکا اپنکا اسکے اور لیا پہچان کو توحید نے اس باوجود کے اس تھا ہوا نہیں

رل بقیہ گئی مل نجات کو پہنچنککے رسککالت صر ف جو عبادت اور شریعت تفاصی

تیکری میکں اهللاگکر تھکااے کہتککا وہ ہکے معاذور یہ میں ان ہیں ہوتے معلوم سے

عبککادت تیکری مطکابق ککے طریقکوں ان تو لیتا جان طریقے پسندیدہ کے عبادت

روزہ نمککاز وہ ل ہککاذا کرلیتکا سککجدہ پر زمین پھر معلوم نہیں مجھے لیکن کرتا

کککی رسککول صککر ف احکککام یہ کہ لیے اس ہے معاذور پر ترک کے احکام وغیرہ

ہککے نہیں عاذر کا لوگوں دیگر کے زمانے اس ،جبکہ ہیں ہوتے معلوم سے رسالت

اپنایککا نہیککں کککو توحید نے انہوں کہ لیے اس ہیں بھی والدین کےe آپ میں جن

ڈرانککے کککوئی پاس کے ان اگرچہ کیا نہیں ظہار کا ت براء سے وکفر شرک اور

جاتککا کیککا پیککش جو عاذر کا اورلعلمی چاہیے کرنا غور پر ۔اس آیاتھا نہیں وال

کککو اس مگککر ہککے کککی بحککث نککے ومتککاخرین متقککدمین علماء میں بارے اس ہے

کیاجائے غور پر پہلووں تمام کے اس جب ہے سمجھاجاسکتا وقت اس صحیح

بنیککاد کککی مسککائل بککڑے بڑے پر اس اور جائے لی دلیل ایک صر ف کی اس اگر

د یککا بککات ۔یککہ ہککے جاتا بھٹک آدمی سے حق جادہ میں ایسے تو جائے دی رکھ

: تھا بنالیا ر ب کو درویشوں اور علماء اپنے نے لوگوں جن کہ چاہیے رہنی

ا و آ واذ خ ت ا م را وھ ر با ا ح ا م و ا وہ ن با ا ھ ابا ور با ا ر ا ن ا رن یم ا و 31)التوبۃ:(راهللا ود

رب کککو درویشوں اور عالموں اپنے چھوڑکر اهللاکو نے لوگوں ان’’

‘‘بنایاہے۔

سککازی قککانون کککہ تھککا نہیں معلوم انہیں تھے وجاہل تولعلم بھی وہ

حککاتم بککن عککدی ککہ جیسکے ہکے شکرک اور عبادت کرنا اطاعت کی کسی میں

73

Page 74: کفریہ قانون کی حمایت کرنے والوں کے شبہات کا ازالہ

ازالہ کا شبہات کے والوں کرنے حمایت کی قوانین شرکیہ

المقدسی عاصم ابومحمد فضیلۃالشیخ

نہیں عبادت کی ورھبان احبار ان لوگ :وہ کہ ہیں کہتے ہے میں روایت کی

کسککی میں تشریع اور وتحریم تحلیل کہ تھے نہیں جانتے یہ وہ مگر تھے کرتے

یککہ کککہ گیککا دیککا قککراردے کککافر بککاوجودانہیں کے اس ہے عبادت کرنا پیروی کی

اس تھککی دی پھیککر طر ف اهللاکی غیر نے )تحریم،تحلیل،تشریع(انہوں صفات

ہککے۔اس بنالیککا ر ب کککو ورھبان احبار نے انہوں کہ گیا کہا میں بارے کے ان طرح

ککے فطکرت اس ککام یکہ ککہ لیکے اس کیاگیا نہیں تسلیم کاعاذر ان کو لعلمی

دیککا ،رزق ہککے اکیککا پیککد نککے ہے۔اهللا پیداکیا کو لوگوں نے اهللا پر جس ہے خل ف

اسکی صکر ف بھکی حکق ککا بنکانے ہے،توقکانون دی ،صحت ہے بنائی ہے،صورت

توحید صر ف کو اورکتب انبیاء تمام نے ۔اهللا ہے کونہیں اور کسی ہے کوحاصل

اهللا اکیلککے ایک لوگ کہ لیے اس اور ہے بھیجا میں دنیا لیے کے کرنے ثابت عبادت

کککی چیککز ہککر علوہ کککے اس اور کرلیککں تسککلیم حکم اور ساز شریعت ہی کو

ہککے ہوگئی واضح مزید بات تویہ میں دور اس ۔ہمارے کرلیں اجتناب سے عبادت

رد دیگر یا ،پولیس ،فوجی بیوروکریٹ یہ آپ کککہ پکوچھیں اگر سے حکومت افرا

ہکے قککر آن کتککاب کککی اس اسککلم کہ گا دے جواب فورا ؟تو ہے سا کون دین کا

کککے ہککوئی۔اس حجککۃ اتمام پر ان یہ ۔تو ہے کرتا تلوت ہے پڑھتا رات دن جسے

جاسوسککیاں کککی لوگککوں ان اور ہککے کرتا رسوا کو قر آن اور اسلم وہ باوجود

اسی اور ہے وال دینے دعوت طر ف کی توحید جو ہے کرتا گرفتار انہیں ہے۔ کرتا

ہکے دیتکا دعکوت طکر ف ککی جوتوحیککد ہکے۔ چاہتکا کرنککا مککدد کی وقر آن اسلم

اور شککریعت کککی ۔طککاغوت ہککے دیتککا درس کککا اجتناب سے عبادت کی طاغوت

شککرعی نککے جککس قککانون طککاغوتی وہ ہککے کرتککا اعلن کککا ت برائ سے قانون

رل والککے کہلنککے مسککلمان یککہ ہککے بنادیککا مصککر ف وبککے فائککدہ بے کو احکام عمککا

کککے ۔حککق ہککے کرتککا مککدد کککی دشمنوں کے توحید خل ف کے لوگوں ان حکومت

مقککابلہ بلکککہ مخککالفت کککی دیککن طککرح اس کیا ہے دیتا کاساتھ ان میں مقابلے

یککہ ۔کیککا ہککے سکککتا رہ مخفی سے نظروں کی والے کہلنے مسلمان بھی کسی

74

Page 75: کفریہ قانون کی حمایت کرنے والوں کے شبہات کا ازالہ

ازالہ کا شبہات کے والوں کرنے حمایت کی قوانین شرکیہ

المقدسی عاصم ابومحمد فضیلۃالشیخ

اب کککہ جککائے کہککا میں بارے کے اس کہ ہے بات اورمشکل پوشیدہ پیچیدہ اتنی

ہے۔ بات واضح طرح کی روشنی کی دن تو ہوئی؟یہ نہیں قائم حجۃ بھی

گروہ دومتحارب دوسککرا اور توحیککد ایککک ہیککں ومتحککارب متصککادم بککاہم جو ہیں دوگروہ

اور گککروہ کککا والککوں اپنککانے قککوانین خودسککاختہ کککے انسککانوں گککروہ کا شرک

اختیککار مکمککل اپنککے نے لوگوں ان گروہ کا لوگوں پیرا عمل پر مطہرہ شریعت

طککاغوت تککو یککا ہککے کیا کاانتخاب گروہ کے طاغوت کر سمجھ سوچ اور وارادہ

وجککہ کککی دینککے ترجیککح پککر آخرت کو زندگی یادنیاوی سے وجہ کی محبت سے

اس ہککے کرتککا اجتنککاب سککے طاغوت جو ہیں کرتے جنگ خاطر کی سے۔طاغوت

رر ہروقت سے موحدین ہیں لڑتے سے ۔ ہیں رہتے پیکار برس

ن ا ی راذ ل ا وا ا ون م ن ا ا و ول رت قا ا ی وی رل رف ا ی رب رهللا س ن و ا ا ی راذ ل ا وا ا ور ف ن ک ا و ول رت قککا ا ی وی رفکک

رل ا ی رب ا وت س وغ طا 76)النساء:(ال

کککی طاغوت اورکافر ہیں کرتے قتال میں راہ اهللاکی والے ایمان’’

‘‘۔ میں راہ

: گا توکہے گا دیکھے کامیابی کی توحید اہل میں قیامت جب گروہ یہ

نءآ ب نءآ ر نا را ا ع ط نا ا ت د نا سا ئ ر آ ب وک نا و ا و ل ض ا ا یل ف رب سکک نککءآ ال ب ا م ر رہکک رت رن ا ا ی ف ا ع رضکک

ن رب رم اذا ع ا ل ا م و ا وہ ا ن ع ا ل انا ا ا ع ارا ل ا ی رب 67-68) الحزاب: (ک

نے انہوں مانا کہنا کا بڑوں اور سرداروں اپنے نے ہم ر ب ہمارے اے’’

دوگنککا انہیککں ر ب ہمککارے اے کردیککا گمراہ سے راستے سیدھے ہمیں

‘‘کردے۔ لعنت بڑی بہت پر ان دیدے عاذاب

75

Page 76: کفریہ قانون کی حمایت کرنے والوں کے شبہات کا ازالہ

ازالہ کا شبہات کے والوں کرنے حمایت کی قوانین شرکیہ

المقدسی عاصم ابومحمد فضیلۃالشیخ

بات غور قابلنالفظ میں آیت ا و ل ض ا ف ا یل)﴾ ﴿ رب س کیاگیا؟بہککت قبول عاذر کا ان ۔کیا غورکریں پرال

: کہ ہے کہا میں بارے کے کافروں سے

ن ا و وب س ا ح ا م ی وہ ن ن ا ا و ون رس ا ح اعا وی ا ن 104)الکہف:(وص

‘‘ہیں۔ کررہے کام بہتر وہ کہ تھے سمجھتے وہ’’

ن نو وب س نح ا م وی وھ ن ن ا ا و ود ت ا ھ 30)العرا ف:(وم

‘‘۔ پرہیں ہدایت ہم کہ تھے سمجھتے وہ’’

ن نو وب س نح ا م وی وھ ن شیی ع لی ا 18)المجادلۃ:(

شی کسی ہم کہ تھے سمجھتے وہ’’ ‘‘نظریہ(پرہیں۔ )صحیح

نککے انہککوں کہ لیے اس دیا نہیں فائدہ کوئی انہیں نے باتوں سب ان مگر

کککی قککائم حجککۃ اهللانککے پر جس ہے کیا کام منافی کے ظاہرامر اور واضح ایک

ایسککے غلطککی یککہ کککی ان اگر ہے کیا مبعوث کو رسولوں لیے کے ۔اسی ہے ہوئی

کککی اسککلم پککاس کککے ان اور ہوتککا پیچیدہ اور گہرا پوشیدہ جو ہوتی میں کام

7۔ ہوتی علوہ کے اس حالت کی ان تو )توحید(ہوتی بنیاد

کی نہیں بھلئی اورکوئی علوہ کے توحید نے میں کہ تھا کہا نے جس ہے کرتا دللت واقعہ کا آدمی اس پر اس 7

اگکر ککہ لیکے اس بہکادو میکں سکمندر راکھ جلکر کو ل ش میری بعد کے مرنے کہ کی وصیت کو اولد اپنی وقت مرتے نے اس

کیککوں ایسا نے تم کہ پوچھا سے اس اٹھایا اسے هللانے ا بعد کے ۔مرنے گا کرے عاذاب سخت مجھے وہ تو گیا ہاں کے اهللا میں

بھی) نیکک کوئی علوہ کے توحید نے اس ہے لفظ میں ۔بخاری دیا بخش کو اس نے اهللا سے خو ف اهللاتیرے کہا نے ؟اس کیا

میککں واسککماء صککفات اهللاکککی کککہ کککی بککات اس ہے دلیل میں اس ہے سے سند صحیح میں احمد ۔مسند تھا کیا نہیں (عمل

وہ تھککا لعلککم سککے قککدرت اهللاکی آدمی ہے۔یہ ہوسکتی معلوم سے بعثت کی رسولوں صر ف یہ کہ لیے اس ہے عاذر لعلمی

ککو اس سککے وجکہ کککی لعلمکی اس کی اس ۔اهللانے گی دیدے نجات سے عاذاب کو اس وصیت یہ کی اس کہ تھا سمجھتا

اور میثککاق ہیککں۔ دئیککے دلئککل عقلککی اهللانککے لیککے کے اس ہے پرحق بندوں اهللاکا وہ ہے برعکس کے اس توحید ۔مگر دیا بخش

یکا بہکانہ ککوئی ہکاں کے اهللا پاس کے لوگوں تاکہ ہے کیا قائم کو حجۃ اس کر بھیج رسول اور ہے کی قائم حجۃ کی فطرۃ

۔ رہے نہ عاذر

76

Page 77: کفریہ قانون کی حمایت کرنے والوں کے شبہات کا ازالہ

ازالہ کا شبہات کے والوں کرنے حمایت کی قوانین شرکیہ

المقدسی عاصم ابومحمد فضیلۃالشیخ

اس سککاتھ کککے تفصککیل نے علم اہل ہے طویل بہت بحث میں مسئلے اس

المککبین الفککرق’ ’ہککے لکھی کتاب ایک میں بارے اس نے ہم ہے کی وضاحت کی

۔ ہوئی نہیں شائع ابھی مگر‘‘الدین عن والعراض بالجہل العاذر بین

،کمزوری،مصلحت،رزق اکراہشبہ: چھٹا طککاغوت کککو ان ہیککں والککے کرنے حمایت کی طاغوت جو یہ کہ ہیں کہتے

سککے اس ہیککں کرتککے انکککار سے طاغوت لوگ سے بہت بلکہ ہے نہیں محبت سے

ہیککں مجبور لوگ یہ لیکن ہیں کرتے نفرت سے طاغوت میں دلوں اپنے ہیں بیزار

کککی جککن ہیککں ایسککے بعککض اور سککے وجککہ کککی ،نککوکری تنخککواہ روزی اپنککی

کککا اورکمککزوری مجبوری یہ ؟کبھی ہیں گئے رہ باقی چندسال میں ریٹائرمنٹ

اور مصککلحت لیککے کککے اسککلم میککں اس کککہ ہیککں کہتککے کبھککی ہیککں کرتککے ذکککر

ہیں: فوائد لیے کے مسلمانوں

بککارے کککے تعریککف کککی ایمان درمیان کے ضلل اہل اور سنت جواب: اہل٭

عمککل اقککراراور ۔زبککانی اعتقککاد دلککی ایمان نزدیک کے سنت اہل ہے۔ فرق میں

۔کفکر جاسککتا کہکا نہیکں ایمکان ککو اعتقکاد دلکی صکر ف ہکے نکام کا بالجوارح

لیککے اسککی ہککو طککرح دونککوں وبککاطنی ظاہری وہ ہے ضروری لیے کے بالطاغوت

کککے خیکالت یکا بکاتوں پوشکیدہ میکں ۔دلوں ہیں کرتی مطالبہ کا ظاہر شریعت

جککب ۔منککافق ہے پاس کے اهللا کاعلم ان کہ لیے اس کرتی نہیں بات میں بارے

اگرچہ ہوتاہے مسلمان بظاہر لیکن ہے رکھتا نفرت سے شریعت نفاذ میں باطن

77

Page 78: کفریہ قانون کی حمایت کرنے والوں کے شبہات کا ازالہ

ازالہ کا شبہات کے والوں کرنے حمایت کی قوانین شرکیہ

المقدسی عاصم ابومحمد فضیلۃالشیخ

کککا ظککاہر ہککم مگککر ہککے کرتککا ایسا سے وجہ کی خو ف کے حکومت مسلمان وہ

ککی اس پککر مسککلمانوں لیے ۔اسی کرتے نہیں بحث سے باطن ہیں کرتے مطالبہ

۔ ہے اهللاپر حساب کا اس میں آخرت ہے ضروری حفاظت کی ومال جان

۔ ہے کافرمان اهللا

ن ن را ا ی رق رف وم ن ا ل رک رفی ا ا ر د رل ال ف ا س ا ل ن ا نار رم 145)النساء:( ال

‘‘۔ گے ہوں میں طبقے نچلے سے سب کے جہنم منافقین’’

ہککے رکھتا ایمان اهللاپر پر طور باطنی وہ ہوکہ کاخیال جس طرح اسی

نہیککں انکککار کککا طککاغوت طککور ظاہری مگر ہے انکاری کا طاغوت پر طور دلی

کککی قککوانین کککے ان ہککے دیتککا سککاتھ کککا ان ہککے مککددگار کا طاغوت کرتاہے۔بلکہ

دوسککتی سے ان ہے دیا نے اهللا حکم کا انکار کے طاغوت جبکہ ہے کرتا حمایت

کککو اعمال ظاہری کے اس ہم ہے کرتا مدد کی ان خل ف کے مسلمانوں ہے کرتا

ککر چیکر ککو دل ککے کسکی ہکم کہ ہے کرنا عمل پرہی حدیث ۔ہمیں گے لیں ہی

۔ دیکھتے نہیں

میکں زمککانے ملسو هيلع هللا ىلصکے رسککول کہ ہے کہا نے خطاب بن عمر لیے اسی’’

کرتککا کامظککاہرہ بھلئی سامنے ،جوہمارے تھے جاتے لیے پر بنیاد کی وحی لوگ

غککرض کککوئی سککے بککاطن کے اس ہمیں کرتے قریب اپنے اسے دیتے امن اسے ہم

ہمککارے شخص جو ۔اور گا کرے حساب کا باطن کے اس اهللا تھی ہوتی نہیں

نہیککں تصدیق کی اس تھے دیتے نہیں امن اسے ہم کرتا اظہار کا برائی سامنے

)بخاری(‘‘ہو۔ ہی اچھا وہ میں باطن اگرچہ تھے کرتے

78

Page 79: کفریہ قانون کی حمایت کرنے والوں کے شبہات کا ازالہ

ازالہ کا شبہات کے والوں کرنے حمایت کی قوانین شرکیہ

المقدسی عاصم ابومحمد فضیلۃالشیخ

تو گا کرے حملہ پر کعبہ جو ہے ذکربھی کا لشکر اس میں بخاری اسی

لگگوگ ایسگگے سگگے میگگں ان اگرچگگہ گگگا دے دھنسا کو سب آخر تا اول کو اهللان

واضگگح میگگں س ۔ا گے ہوں مجبور گے ہوں نہیں ساتھ کے ان جو گے ہوں بھی

جو کہ کیا سوال ملسو هيلع هللا ىلصسے رسول جب نے المومنین ام کہ لیے اس ہے دلیل

کیگگا میگگں بگگارے کگگے ان گگگے نکلیں لیے کے اضافے میں کثرت کی لشکر اس لوگ

؟ ہوگگگا نہیں ارادہ کا قتال سے مسلمانوں میں دلوں کے ان ؟حالنکہ ہے حکم

اورقیگگامت گگگے ہوجگگائیں ہل ک میگگں مرتبگگہ ہی ایک سب فرمایا:وہ ملسو هيلع هللا ىلصنے آپ

ابن امام میں بارے کے مسئلے ۔اس گے جائیں اٹھائے مطابق کے نیتوں اپنی میں

نمگگازے جگگو گگگے ہگگوں بھگگی ایسگگے میں ان ہیں کہتے میں بارے کے یاسقتیمیہ

اس اهللاتعال ی ہیں فرماتے گے ہوں سمجھتے مجبور کو خود اور گے ہوں پڑھتے

اس چگگاہے گگگا کگگرے پامگگال کگگو حرمگگت کگگی کعبگگہ جگگو گگگا کرے ہل ک کو لشکر

درمیگگان کے ان اهللا حالنکہ کے مجبوری بغیر یا ہو ہوا شامل مجبورا مینکوئی

گگگا اٹھائے مطابق کے نیتوں کی ان انہیں میں ۔اهللاقیامت ہے قادر پر کرنے تمیز

اس وہ جبکگگہ کرلیں تمیز میں مجبور وغیر مجبور طرح کس مجاہد مومن ۔تو

؟ رکھتے نہیں ہی علم کا

ہیں احکام ظاہری صرف لیے ہمارے کگگے مشگگرکوں والگگے لڑنگگے سے مسلمان مگر گے ہوں مسلمان جولوگ یہ

کگگے ان پھگگر تگگو ہوگگگا انجگگام یگگہ کا ان گے ہوں شامل لیے کے اضافے میں لشکر

اظہگگار کگگا ودوستی حمایت کی طاغوت میں دنیا جو گا جائے کہا کیا میں بارے

میں اختیار ہمارے حکم کا آخرت گے لگائیں حکم ہی میں دنیا پر ان ہم ہے کرتا

ہے۔ نہیں

79

Page 80: کفریہ قانون کی حمایت کرنے والوں کے شبہات کا ازالہ

ازالہ کا شبہات کے والوں کرنے حمایت کی قوانین شرکیہ

المقدسی عاصم ابومحمد فضیلۃالشیخ

ے عبگگاس ملسو هيلع هللا ىلصنے آپ جگگو ہگگے سگگلو ک وہ ملسو هيلع هللا ىلصکا رسگگول دلیگگل کی اس ک

میگں کگگہ کہگگا نگگے انہگوں تھگے آئگگے کر بن قیدی میں بدر وہ جب تھا کیا ساتھ

فرمایگگا ملسو هيلع هللا ىلصنے رسگگول ہگگوں مسگگلمان میگگں تھاحالنکہ گیا میں جنگ مجبورا

احمد( )مسندہے۔ سامنے ہمارے اظاہر تمہار البتہ کوہے اهللا کاعلم باطن :تمہارے

حکگگم کو ان ملسو هيلع هللا ىلصنے نبی کہ ہے میں اس ہے بھی میں بخاری واقعہ یہ

ملسو هيلع هللا ىلصنے ۔آپ گگگے دیگگں مشگگرکین دیگگگر طرح جس دے فدیہ کا نفس اپنے کہ دیا

والوں کرنے اضافہ میں کثرت کی لشکر کے جومشرکین کیا سلو ک وہی کے ان

۔ گگگے کریگگں سگگاتھ کگگے حمگگایتیوں کگگے طگگاغوت ان ہم سلو ک کیایہی ساتھ کے

ہگگم وہ حگگالنکہ کیگگا ملسو هيلع هللا ىلصنے رسول جو نہیں اجازت کی کرنے کام وہ کیاہمیں

سگگے ہم میں معاملے کے تکفیر اور تھے والے ڈرنے سے اهللا اور متقی زیادہ سے

اس گگگا جگگائے کردیا مسترد دعو ی کا مجبوری پر مقام ۔اس تھے محتاط زیادہ

کگردی نگے علمگائ تعریف کی اس ہے مجبوری جو لیے کے اظہار کے کفر کہ لیے

اورمشگگرکین شگگر ک اور کفر نے علماء ہوتا پرنہیں لوگوں ان اطل ق کا اس ہے

ان بھگگی جگگو ہگگے کیگگا فر ق واضح میں پرمجبور اورمعاصی مجبور پر مدد کی

گا پائے نہیں مجبور طرح بھی کسی انہیں وہ گا کرے پرغور حالت کی لوگوں

لیتگگے تنخگگواہیں کگگی اس ہیگگں کرتے فخر یہ پر جن ہیں نوکریاں کی ان یہ بلکہ

میگگں مجبگگوری اس ہگگے ملگگتی تنخگگواہ اسے پر جس ہے مجبوری کیسی ۔یہ ہیں

تگگو جائے عذرمانا کا کمزوری کی لوگوں ان ۔اگر ہیں دیتے گذار سال بیس دس

گیگگا کیا نہیں قبول وہ مگر تھا کیا پیش عذر یہ نے قوم ایک بھی پہلے سے ان

سگگے گگگروہ کگگے مشگگرکوں مگگگر لئگگے اسگگلم میگگں جگگومکے تھے لوگ کچھ تھا

آیگگا کگگاموقعہ بگگدر جگگب ملگگے نہیگگں سگگے گروہ کے توحید اہل ہوئے نہیں علیحدہ

یگگہ کگگہ چگگاہیے کرنگگا ۔غگگور رکھگگا میگگں صگگفوں اگلی اپنی انہیں نے تومشرکوں

شامل میں فوج کی ان سے خوشی ہی نہ تھے گئے نہیں سے خوشی مسلمان

80

Page 81: کفریہ قانون کی حمایت کرنے والوں کے شبہات کا ازالہ

ازالہ کا شبہات کے والوں کرنے حمایت کی قوانین شرکیہ

المقدسی عاصم ابومحمد فضیلۃالشیخ

ہیں کررہے حمایتی یہ کے دور موجودہ جیساکہ تھے لیتے تنخواہیں نہ تھے ہوئے

نہیں مجبور لوگ یہ کہ کردی نازل آیت میں بارے کے ان اهللانے باوجود کے اس

۔ ہیں کمزور ہی نہ ہیں

ت ن ا ن نی ذ ا م ا ل ا ہ ہف ت و ا ة ت ت ت ک ت م لئ نل منی ا ل نم ظا ہ س ا ف نن نوا ت ا ا ل ت م ت قا نی ا تم ف نن (۷۹)النساء: ا ک

فرشگگتے وقگگت کگگے موت کی کیاان ظلم پر جانوں اپنی نے جنہوں کہ لوگ وہ’’

‘‘؟ تھے میں حال کس تم گے کہیں

وضگگعی اور شر ک یا میں گروہ کے وشریعت توحید تھے میں گروہ کس یعنی

کہگگدیں وہ کگگہ ہے یہ جواب ۔واضح تھے میں گروہ کے قانون کفری اور دستور

لیں دیکھ بربادی کی گروہ اس وہ جب تھے میں صف کے مشرکین ہم کہ گے

یگگہ گگگے کریگگں پیگگش عذر کا اورکمزوری گے کردیں انکار سے جواب اس تو گے

بگگراء سگگے اورمشگگرکین شر ک وہ جبکہ گا دے فائدہ انہیں عذر یہ کہ کر سوچ

۔ گے کردیں اعلن کا ت

کی ت براء سے فوج اور گروہ کے طاغوت لوگ یہ طرح کس کہ چاہیے سوچنا

اہگگم یگگہ گگگے ہوں ہل ک ہی میں مرحلے پہلے کے آخرت یہ جب گے کریں کوشش

ہلکگگت کگگو ان نگگے اوراس سگگمجھاتھا معمگگولی انہوننے جسے تھی بات ترین

اس یہ جبکہ گی دے فائدہ کیا انہیں ت براء کی وقت اس ۔لیکن دیا ڈال میں

بگگراء سے اس ہوئے نہ علیحدہ میں دنیا سے ان ہیں مرے ہوکر شامل میں گروہ

۔ گے دیں جواب کیا کا سوال کے فرشتوں لوگ یہ تو کیا نہیں اظہار کا ت

ت م نی نم ف ا ت نن نوا ا ک ا ل ت ن ا ک نا ت قا نی ف ت ع نض ت ت نس نر)ض فی ا م ت نل 97)النساء:(ا

‘‘۔ تھے کمزور میں زمین ہم گے ؟کہیں تھے میں حال کس تم’’

: ہیں آرہے کرتے نقل وراثتا یہ جسے ہے دلیل یہی کی گروہوں کافر

81

Page 82: کفریہ قانون کی حمایت کرنے والوں کے شبہات کا ازالہ

ازالہ کا شبہات کے والوں کرنے حمایت کی قوانین شرکیہ

المقدسی عاصم ابومحمد فضیلۃالشیخ

نوا ت ص ت وا ت ت نل بہ ت ا نم ت ب ط م ا ھ نو ت ن ت ق نو ا غ 53)الذاریات:( ت طا

‘‘ہے۔ قوم سرکش یہ ؟بلکہ ہیں کرتے تاکید کی اس کو دوسرے ایک یہ کیا’’

دیگگں دعگگوت طرف کی توحید انہیں ہم جب گے دیں جواب یہی بھی ہمیں یہ

کگگے ان سگگے طگگرف کگگی ان طگگرح اسگگی گے کہیں کا ت براء سے شر ک اور گے

لیگگے کگگے ان میں دین کے اهللا کہ ہیں بتاتے انہیں ہم جب ہیں جھگڑتے حمایتی

ت ن ا ک نا: ﴿ ہیں کہتے ہے حکم کیا نی ف ت ع نض ت ت نس نر)ض فی ا م ت نل کمگگزور میگگں ملگگک ہگگم’’﴾ا

قبول قابل عذر یہ کا ان ،کیا ،گھر تنخواہ ؟(نوکوی تھی کیا )کمزوری‘‘۔ تھے

: ہے توجہ قابل بھی وہ گے دیں جواب کو ان جو ؟فرشتے ہے

نوآ ا ل نم ت قا ت ل نن ت ا ا ک ا )ض ت ت نر هللا ت ا ف ة ا ت ع س نوا ت وا ا ر ج ت ہا ا ت ت ھا ت ف نی ت ک ف ا او لئ نم ت ف ا ھ نا و ت مگگ

ا م ت ہ ن نت ت و ت ج ت ء ف را ت سءآ نی ص 97)النساء:(ت م

کرلیتے ہجرت میں اس تم کہ تھی نہیں وسیع زمین کی اهللا کیا’’

‘‘۔ ہے ٹھکانہ برا بہت وہ ہے جہنم ٹھکانہ کا لوگوں ؟ان

چھگگوڑ کو گروہ مشر ک ان تم ؟کہ تھے نہیں وسیع دروازے کے رز ق کیا

رز ق کو مکوڑوں کیڑے دیگر اور چڑیا مکھی، کی چیونٹی،شہد اهللا ؟جو دیتے

متقیگگن وہ میگگں خیگگال تمہگگارے کیا ہے دیتا روزی کو وکفار مشرکین جو ہے دیتا

ہیگگں پگگا ک سگگے شگگر ک کگگہ ؟جگگو ہگگے عگگاجز سگگے دینگگے رز ق کگگو لوگوں اورنیک

اہگل اور توحیگد نگگے انہوں علیحدگی یہ اور ہیں علیحدہ سے گروہ کے مشرکوں

کگگی بیگگان بات جو لیے کے لوگوں ان نے ہے؟اهللا کی اختیار سے وجہ کی توحید

بگگرا بہگگت جگگو ہے جہنم ٹھکانہ کا لوگوں ان کہ چاہیے غورکرنا بھی پر اس ہے

نہیگگں شگگامل میگگں گگگروہ کے مشرکین سے خوشی لوگ یہ حالنکہ ہے ٹھکانہ

فرمایا: نے اهللا پھر تھا اختیار کا ہونے علیحدہ انہیں نہ تھے ہوئے

82

Page 83: کفریہ قانون کی حمایت کرنے والوں کے شبہات کا ازالہ

ازالہ کا شبہات کے والوں کرنے حمایت کی قوانین شرکیہ

المقدسی عاصم ابومحمد فضیلۃالشیخ

ت ن ا ل نی ف ت ع نض ت ت نس ا م نل ت ن ا ل م ت جا جر ء ت و ال ت سءآ جن ن ت و ال ت دا نلگگ و نل ت ن ت ل ا نو ا ع نی ط ت ت نسگگ ت ی

ف ة ت ل نی ت ن ت ل و ح نو ا د ت ت نہ نیل ت ی ب ت ک ، ت س ا او لئ ت سی ت ف ا هللا ت ع نن ا ت و ت ا ا ف نع نم ی ا ہ نن ت ن ت و ت ع ت کا

ا هللا اوا ا ا ف ف را ت ع نو ا ف 98-99)النساء:( ت غ

یگگا ترکیگگب کگگوئی جگگو ہیگگں بچے اور ،عورتیں مرد وہ کمزور البتہ’’

‘‘کردے۔ معاف اهللانہیں کہ ہے ہوسکتا پاتے نہیں راستہ

کوئی پاس کے جن کیا قبول کا لوگوں ان صرف عذر کا کمزوری اهللانے

جگگائیں طگگرف اهللاکی یہ تاکہ کی ہونے فرار یا نکلنے تھی نہیں ترکیب یا حیلہ

ف ل جائیں نکل سے گروہ کے کفار اور یگگا ہگگو اپاہگگج معذور یا ہے زخمی کوئی ۔مث

سگاتھ کے گروہ کے مسلمانوں پاتاہو نہیں وراستہ طریقہ کوئی یا ہو کیاگیا قید

اور ہجگگرت نگگے اهللا ہو۔پھگگر کمزورلوگ ہویا بوڑھاہوبچہ ہو عورت یا سکے مل

ان نکلجاسگگکے سگگے صگگفوں کگگی مشگگرکین کہ ہے دلئی ترغیب کی ہونے فرار

چیگگز کگگوئی خگگاطر کگگی اهللا نگگے جگگس ہگگے وعگگدہ کا رز ق وافر لیے کے لوگوں

۔ دیدیگا کچھ بہت اسے میں عو)ض کے اهللاس چھوڑی

نن ت و نر ت مگگ ج ت ہگگا نی ی ل فگگ نی ب هللا ت سگگ ند ا جگگ )ض فگگی ت ی نر ت نل ف مگگا ا ت غ ت را ف را ا م نیگگ ث ت ک

ت عة ت س 100)النساء:( و

اوربہگت فراخگی گگا پائے وہ کی ہجرت میں راہ اهللاکی نے جس’’

‘‘فوائد سے

دعوت کی ت براء سے شر ک واہل شر ک کو بندوں مومن اپنے پر مقام دوسرے

: فرمایا ہوئے دیتے

نن ت و نم ا ا ت نف ف ة خ ت ل نی ت ف ت ع نو ت س ا م ت ف ا کگگ نی ن نغ ا هللا ا ی نن ا لہ مگ نضگگ نن ت ف ت ء ا ا ن ت شگگءآ

ت هللا ط م ا نی ل ط م ت ع نی ک 28)التوبۃ:( ت ح

83

Page 84: کفریہ قانون کی حمایت کرنے والوں کے شبہات کا ازالہ

ازالہ کا شبہات کے والوں کرنے حمایت کی قوانین شرکیہ

المقدسی عاصم ابومحمد فضیلۃالشیخ

غنگگی سگگے فضگگل اپنگگے تمہیگگں اهللا تو ہو ڈرتے سے غربت تم اگر’’

‘‘ ۔ ہے وال حکمت اهللاعلیم شک بے گا چاہے اگر گا کردے

کگا طگگاغوتوں ان لیگگے کگے مصگلحت وہ کگہ ہیں سمجھتے جو لوگ کچھ

یگگہ ہگگے بات غلط تویہ ہیں کررہے ایسا لیے کے خدمت کی دین ہیں رہے دے ساتھ

ایسگگا لیگگے کگگے خگگدمت کگگی گھگر اپنگگے اور جیب اپنی صرف بلکہ نہیں کی دین

ایگگک کرے رحم پر ثوری ۔اهللاسفیان ہے نہیں کچھ علوہ کے اس ہیں کررہے

تھگگے جگگاتے آتگگے ہاں کے بادشاہ جو تھے کررہے نصیحت کو ساتھیوں اپنے مرتبہ

ان معاصگگی کچگگھ مگگگر تھے کرتے حکومت مطابق کے شریعت اگرچہ بادشاہ

مبتل میگگں وشگگر ک کفگگر طگگرح کگگی حکمرانوں موجودہ تھیں جاتی پائی میں

سگگاتھ کگگے ان کرو اجتناب سے قربت کی حکمرانوں کہا نےسفیان تھے نہیں

کسگگی تگگم کگگہ دینگگا مت دھوکہ یہ کو آپ ہواپنے مت شریک میں معاملے کسی

ہگگو رہگگے ہو قریب کے حکمرانوں لیے کے مدد کی کمزور یا سفارش کی مظلوم

تمہیگگں سگگے ذریعگگے کگگے اس ہگگے سگگیڑھی کگگی اس یگگہ ہے دھوکہ کا ابلیس یہ

لگگوگ یہ اب جسے ہے دھوکہ کا ابلیس یہ گا۔واقعی جائے لے طرف کی گناہوں

عمگگارت کگگی توحیگگد سگگے ذریعگگے کے اس ہیں رہے دے قرار مصلحت کی دعوت

سگگچ نے قطب ۔سید ہیں کررہے ملط خلط باہم کو باطل اور حق ہیں ڈھارہے

کگگہ ہگگے اپنالیا طرح اس کو سلو ک حسن یا عاجزی نے داعیوں سے بہت کہ کہا

بگگت )تگگاکہ کگگی نگگے انہوں یا ہوئی پوجا کی بت سامنے کے ان کر چھوڑ اهللاکو

( سکیں دے دعوت کو ان اور رہیں ساتھ کے پرستوں

اہگگل مانگگگا فتگگو ی نگگے کسی میں بارے اس سےتیمیہ ابن السلم شیخ

ڈاکگگہ قتگگل کو گروہ ایک کے ڈاکووں نے جس میں بارے کے آدمی اس کے سنت

کرسگگکا نگگہ ہمت کی سمجھانے کو ان مگر سنا ہوئے بناتے منصوبہ کبائر وغیرہ

کیگگا انتظگگام کگگا محفگگل کی گانے پا ک سے فحش لیے کے لوگوں ان نے اس البتہ

84

Page 85: کفریہ قانون کی حمایت کرنے والوں کے شبہات کا ازالہ

ازالہ کا شبہات کے والوں کرنے حمایت کی قوانین شرکیہ

المقدسی عاصم ابومحمد فضیلۃالشیخ

ہ سگگے بہگگت سگگے میں ڈاکووں ان سے وجہ کی اس کہ تک یہاں پگگر راسگگت را

شبہات بلکہ صغیرہ اب تھے کرتے نہیں اجتناب سے گناہوں کبیرہ اورجوکہ آگئے

ہگگے؟شگگیخ مشگگروع اور جائز صحیح طریقہ یہ کا شیخ ۔کیا لگے بچنے بھی سے

ہگگے بگگدعت طریقگگہ یہ کہ ہے یہ کاخلصہ اس دیاتھا کاجواب اس نےالسلم

۔اگرچہ ہے راستہ شیطانی گانا مطابق کے طریقے رحمانی ملسو هيلع هللا ىلصکے رسول اور

گیا کیا اختیار نہیں صحیح ذریعہ لیے کے اس مگر اچھانکل نتیجہ بظاہر کا اس

دھویا نہیں کو پیشاب سے پیشاب جاسکتی کی نہیں پا ک سے نجاست نجاست

ذریعگگہ لیگگے کگگے اس ہگگے پگگاکیزہ ہگگے رتبہ وبلند عظیم جتنا مقصد کا جاتا۔دعوت

چیگگز اہگگم سگگے سگگب کگگہ چگگاہیے ہونگگا معلوم بھی ۔یہ چاہیے ہونا ہی ایسا بھی

سگگامنے کگگے مصلحت جیسی توحید ہے شر ک چیز بدترین سے سب اور ہے توحید

۔ ہگے معمگولی برائگی ہگر سگامنے کے شر ک اور ہے جاسکتی کی ر د مصلحت ہر

سگگے قبگگاحت کگگی شگگر ک اور عظمت کی توحید جو ہے نہیں جائز لیے کے کسی

اور جگگائے بن کدال ایک سے میں کدالوں والے ڈھانے کو توحید وہ کہ ہو واقف

دلیگگل لیگگے کگگے اس اور جگگائے بگگن محگگافظ ایگگک سگگے میں محافظوں کے شر ک

کگگا کرنگگے ختگگم کو خرابیوں ہو مصلحت میں خیال کے اس جو کوبنائے مصلحت

ذبگگح اسگگے پگگر ہرمصگگلحت کگگہ بکرابنائے کا قربانی کو دین اپنے ہی ۔نہ ہو سبب

لیگگے کگگے سمجھنے بھی مختصر یہی مگر ہے گنجائش کی تفصیل کیاجائے۔مزید

۔ ہے کافی

اختتام سگگے ہگگم وہ ہیگگں نہیگگں واقگگف سے توحید حقیقت جو ہیں لوگ سے بہت

؟ ہگو چگاہتے کرنگا حاصگل فائگدہ کیگگا تم سے تکفیر کی لوگوں ان کہ ہیں کہتے

ہے؟ فائدہ کیا کا تکفیر کی اورحمایتیوں گماشتوں ان کے طواغیت یعنی

85

Page 86: کفریہ قانون کی حمایت کرنے والوں کے شبہات کا ازالہ

ازالہ کا شبہات کے والوں کرنے حمایت کی قوانین شرکیہ

المقدسی عاصم ابومحمد فضیلۃالشیخ

اس تگگو گگگا رہے اور ہے حکم یہ کا اهللا جب کہ ہے تویہ بات جواب:پہلی

رکھتا نہیں اہمیت زیادہ لیے رے کرناہما معلوم کافائدہ اورمصلحت حکمت کی

ہے ہوتی واطمینان رضامندی خوشی باعث بات یہی لیے کے بندوں اهللاکے بلکہ

کگگے کام اس کہ ہے یہ بات ۔دوسری ہے کرنا عمل پر اس ہے حکم اهللاکا یہ کہ

ایگگک البتگگہ نہیگگں ممکگگن کرنا بیان یہاں تفصیل کی جن ہیں فائدے سارے بہت

تگگو ہگگے ہوجاتی ابراہیم(ثابت )ملۃ توحید عملی کہ ہے واضح اور ظاہر تو فائدہ

۔ ہے کافی فائدہ یہی

: ہے کافرمان تعال ی اهللا

ند نت ت ق ت ن نم ت کا ا ک ط ة ت ل ت و نس ت ن ا ا ت سگگ ت م فگگنی ط ۃت ح نیگگ ہ ت را نب ت ن ت و ا نی ذ ت عگگہ ا لگگ نذ ت م نوا ا ا ل ت قگگا

نم ہ م نو ت ق ت ر ء ا نا ل ا وا ا ب نم ا ک نن ت ن م ما ت و م نو ا د ا ب نع نن ت ت ن م نو ت نا ا د نر ت ف ت ک هللا نم ا ا کگگ ت و ب

ت دا ت نگگا ت بگگ ت ن نی ا م ت و ت ب ا کگگ ت ن نی ا ة ت ب ت و ت دا ت عگگ نل ا ء ت و ا ت ضگگءآ نغ ت ب نل ف دا ا ت بگگ ہتگگی ت ا نوا ت ح ا نگگ م نؤ هللا ا ت بگگا

ت دہ نح 4)الممتحنۃ:(ت و

ہگگے نمونہ بہترین میں ساتھیوں کے ان ابراہیم)(اور لیے تمہارے’’

جگگن اور سگگے تم ہیں بیزار ہم کہ کہا سے قوم اپنی نے انہوں جب

اور تمہگگارا ہگگم بھی سے ہوان کرتے عبادت علوہ کے اهللا تم کی

درمیگان تمہگارے اور ہمگارے ہیگں کرتگے کاانکگار عمگل اس تمہارے

ایگگک تگگم تگگک جگگب لیگگے کے ہمیشہ ہے ہوگئی ظاہر ونفرت دشمنی

آو۔ لے نہ ایمان اهللاپر ‘‘

طگگرف کگگی اقتگگداء کگگی ساتھیوں کے ان اور ابراہیم ہمیں اهللاتعال ی

بگگراء سگگے ومشرکین شر ک یعنی ارکان کے اس اور ملت اس ہے رہا دے دعوت

ت بگگراء جگگب ہگگے رہگگا دے کاحکم دشمنی سے ان ہے رہا دے دعوت کی اپنانے ت

86

Page 87: کفریہ قانون کی حمایت کرنے والوں کے شبہات کا ازالہ

ازالہ کا شبہات کے والوں کرنے حمایت کی قوانین شرکیہ

المقدسی عاصم ابومحمد فضیلۃالشیخ

کگگس ہوگگگا؟ واضگگح کیسے فر ق کا ومسلم توکافر ہوگا نہیں اظہار کا وعداوت

؟ گے کریں اورکیسے گے کریں اعلن کا ت براء سے

: ہے فرمان کا اهللاتعال ی

نل ت ھا ا ق ی ت ءآ ت ن، ی نو ا ر ف نل ک ا د ت ل ا ا ب نع ت و ت ما ت ا ت ن، نو ا د ا ب نع نم ت ل ت ت ا ت نن ت ن ت ا نو ا د بگگ ا بگگد، ت مگگءآ ع نع ت ا

ت ل ت نا ت و ط د ت ا ب نم ما ت عا ت ند ت ب ت و ت ع نم ت ل ، ا ت نن ت ن ت ا نو ا د ب ا د، ت ما ع ا ب نع نم ت ا ا کگگ نم ت ل ا کگگ ا ن نی ت ی د لگگ ت و

ن نی )الکافرون(د

تگگم کگگی جگگس کرتگگا نہیگگں عبگگادت کگگی اس کگگافرومیں اے کہدو’’

چگگاہتے کرنگگا عبگگادت کگگی معبگگود میگگرے تگگم ہگگو۔اورنگگہ کرتے عبادت

بھگگی میگگں وال)مستقبل کرنے عبادت کی معبود تمہارے ہواورمیں

کرنگگے عبگگادت کی معبود میں(میرے )مستقبل تم نہ ہوں۔اور (نہیں

‘‘دین۔ میرا لیے اورمیرے تمہارادین لیے ہو)ل ہذا(تمہارے والے

سے طیب کو خبیث کرنا الگ سے صحیح کو غلط فائدہ بڑا بہت اور ایک

: ہے فرماتا ہے۔اهللاتعال ی لنا سامنے طریقہ راستہ کا اورمجرمین کرنا ممتاز

ت ک ل ت ک ذ ا ل ت و جص ت ف ت ا ن ت ن ت و ا نل ی نی ب ت ت نس ت ت ا ل ل نی ب نین ت س م ر نج ا م نل 55)النعام:(ا

مجرمیگگن تگگاکہ ہیگگں کرتے بیان آیات سے تفصیل ہم طرح اس اور’’

‘‘ہوجائے۔ واضح راستہ کا

اس جانتگگا نہیں فر ق میں مسلم اور کافر اورایمان کفر شخص جو اب

کگگرے اجتناب سے اس وہ تاکہ ہوگا؟ واضح کیسے راستہ کا مجرمین سامنے کے

محبگگت لیگگے کگگے اهللا سگگے مگگومنین طرح ۔کس پڑے پرچل راستے کے اورمومنین

نفگرت سگے ومشگرکین شگگر ک جگگائے کگگی نفگگرت لیگگے اهللاکگگے سگگے اورمجرمیگن

ہگگے کگگڑا تریگگن مضگگبوط کگگا ایمان یہ گا؟جبکہ جائے کیا کیسے کاظہار وعداوت

۔ ہے جزء کالزمی ایمان تھامنا جسے

87

Page 88: کفریہ قانون کی حمایت کرنے والوں کے شبہات کا ازالہ

ازالہ کا شبہات کے والوں کرنے حمایت کی قوانین شرکیہ

المقدسی عاصم ابومحمد فضیلۃالشیخ

ت ن ت و نی ذ نوا ا ل ا ر ت ف نم ت ک ا ہ ا ض نع ا ء ت ب ت یءآ ل نو نعگ ض ت ا ا ہ ا ل ت ب نو ا لگ ت ع نف نن ت ت ا کگ ط ة ت ت ت نگ نت فگی ف

)ض نر ت نل ط د ا ت سا ت ف ط ر ت و نی ب 73)النفال:(ت ک

تگگوزمین کروگگگے نہ ایسا تم اگر ہیں دوست کے دوسرے ایک کافر’’

‘‘ہوگا۔ برپا فساد بڑا اوربہت فتنہ میں

ہگگے ہوسگگکتی وقگگت اسگگی دشمنی سے اورمشرکین دوستی سے مومنین

طرف دونوں آجائیں سامنے علمات کی ودشمنی دوستی پر طور عملی جب

ہوسگگکے تعیین کی راستوں کے ومومنین مجرمین ہوسکے تمیز میں گروہوں کے

ف ل چیز ایک اگر مسگگئلے اس ہگگے جاتی بن دلیل بڑی بہت وہ تو ہوجائے ثابت عم

محبگگت سے کس کہ ہوتا نہیں معلوم یہ اب ہی سے وجہ کی دینے نہ اہمیت کو

میگں اورمجرمیگن جگگائے؟مسگگلمانوں رکھی وعداوت نفرت سے کس جائے کی

ہگگے کگگی مگگذمت کی اختلط اس نے تعال ی اهللا حالنکہ ہے ہوچکا پیدا اختلط

: ہے فرمایا

ا ل ت ع نج ت ن ت ف ت ن ت ا نی م ل نس ا م نل ت ن ا نی م ر نج ا م نل نم ت ما ت کا ا ک ت ف ت ل نی ت ن ت ک نو ا م ا ک نح 35)القلم:(ت ت

کیگگا ؟تمہیگگں گگگے بنگگادیں طرح کی مجرمین کو مسلمانوں ہم کیا’’

‘‘ہو؟ کرتے فیصلے کیسے ہے ہوگیا

ہے: ارشاد جگہ دوسری

نم ا ل ت ا ت ع نج ت ن ت ن نی ق ا م ت نل ا ف جار ا نل )ص:( ت کا 28

8‘‘ ؟ گے بنادیں طرح کی گاروں گناہ کو متقین ہم کیا’’

کی مسلمانوں ہیں دیتے پرترجیح مسلمانوں کو مجرمین وہ کرتے گوارانہیں تک سوچنا میں بارے کی مسئلے اس 8

کہتگگے تکفیگگری کو موحدین ہیں دیتے کاساتھ مشرکین لیے کے کرنے کوختم موحدین ہیں جاتے لے پاس کے مجرمین ان شکایتیں

اس شگگکایت کگگی تکفیریگگوں کیگگا کگگہ تھگگا دیا بعد کے سوال کے لوگوں کچھ نے اس جو ہے جواب کا حلبی مثال کی اس ہیں

ہگگو ڈر کگگا شگگر اور گمراہگگی ہگگو اندیشگگہ کگگا نقصان اور فساد اگر کہا نے ؟حلبی ہے جاسکتی کی پاس کے حکمرانوں دورمیں

88

Page 89: کفریہ قانون کی حمایت کرنے والوں کے شبہات کا ازالہ

ازالہ کا شبہات کے والوں کرنے حمایت کی قوانین شرکیہ

المقدسی عاصم ابومحمد فضیلۃالشیخ

ف لجگگان ہگگے رکھگگی د بنیگگا کگگی احکامگگات کچھ ہی پر مسئلے اس اهللانے کگگی مث

صرف جو حقو ق وغیرہ اورمعاملت دوستی میراث،ولئ،نکاح،ذبح، حفاظت،

جگگو موحگگدین کگگہ ہگگے وجہ ہے۔یہی خارج سے اس کافر پرہیں مسلم کے مسلم

جگگو لگگوگ دیگگگر ہیگگں رکھتے ساتھ کے مشرکین رویہ اورجو اورسلو ک معاملہ

نہیگگں ساتھ کے مشرکین رویہ کا طرح اس وہ دیتے نہیں اہمیت کو مسئلہ اس

قگرار تگگک کگگافر بلکگگہ بگگدعتی انہیں ہیں کرتے پراعترا)ض موحدین بلکہ رکھتے

توحیگگد خگگالص موحگدین یگہ کہ سے وجہ اس صرف کرتے نہیں دریغ سے دینے

دشگگمنی سگگے ان ہیں کرتے اظہار کا ت براء سے ومشرکین شر ک ہیں اپناتے کو

شگروع وعگداوت نفگرت سگے موحگدین نگے لوگگوں ان پر بنیاد ۔اس ہیں رکھتے

ہیگگں کرتے کومطعون دعوت کی ان ہیں کرتے وتشنیع طعن پر ان ہے کررکھی

رکھتے روا ودوستی محبت کی ہرطرح سے دشمنوں کے اهللا برعکس کے اس

عظیگگم کگگی توحیگد لگوگ یگگہ ہیگگں کرتگے شگریک میگں محفلوں اپنی انہیں ہیں

جگگو یکجہگگتی اورملکگگی ہے فار ق میں اورمشرکین مسلمانوں کہ جو مصلحت

۔یگگہ کرتگگے نہیگگں فگگر ق میگگں دونوں ہے یکجاکرتی کو اورمسلمانوں کافروں کہ

پروائگگی بگگے سگگے وصگگف اس ملسو هيلع هللا ىلصکی نبی سے وجہ کی تجاہل یا جہالت لوگ

: کہ تھی کی بیان نے فرشتوں جو ہیں کرتے

بیگگن ))فگگ ر ق: ہگگے میگگں روایگگت ایگگک(( ۔بخاری الناس بین فر ق ))ومحمد

الناس((

درمیگگان(فگگر ق کگگے مشرکوں میں)مسلمان محمدملسو هيلع هللا ىلصلوگوں کہ’’

‘‘۔ ہیں والے کرنے

؟ ہیگگں کگگوکہتے کس وفساد ضرر یہ کریں غور پر بات کی (۔جاہلوں۱۱ نمبر کیسٹ للبربہاری السنۃ )شرح ہے لزمی یہ توپھر

کگگے اورموحگگدین ہیں سمجھتے جائز لینا مدد اور کرنا مدد کی مشرکین لیے کے خاتمے کے ؟جس ہیں لیتے مراد کیا سے گمراہی

ہیں۔ کرتے کاروائی کر مل سے مشرکین خلف

89

Page 90: کفریہ قانون کی حمایت کرنے والوں کے شبہات کا ازالہ

ازالہ کا شبہات کے والوں کرنے حمایت کی قوانین شرکیہ

المقدسی عاصم ابومحمد فضیلۃالشیخ

مشگگرکین نگگے جگگس ہیگگں کرتگگے اعرا)ض سے رہنمائی کی فرقان لوگ یہ

بگگت مشگگرکین کگگہ ہگگے یگگہ کگگا تکفیر اس فائدہ ایک ہے کیا فر ق میں وموحدین

کگگہ ہگگے ہوجگگاتی پہچگگان کگگی مرتگگدین اورمشگگرکین کتاب اہل ،مشرکین پرست

کگگے قگگوم ایسگگی فرمایا:تم سے معاذ ملسو هيلع هللا ىلصنے ۔رسول ہیں یہی کافر اصلی

دعگگوت کی‘‘الاهللا لا لہ’’ پہلے سے سب انہیں ہیں کتاب اہل جو ہو جارہے پاس

وہ ۔،اگگگر دو دعگوت کگگی وحگگدانیت کگگی اهللا انہیگگں ہگگے میگگں روایگگت ،ایک دو

رات دن پگگر ان نگگے اهللا کگگہ بتاو انہیں پھر کرلینتو تسلیم کو بات اس تمہاری

حگگالت کی لوگوں ان ملسو هيلع هللا ىلصنے )صحیحین(۔نبی ہیں کی فر)ض نمازیں پانچ میں

ہگے کرنگگا معگگاملہ کیا سے ان بتائی ترتیب کی دعوت پھر بتلدئیے دونوں وحکم

اپنگگے چگگاہیے کرنا خوف کا اهللا انہیں کہ ہیں چاہتے کہنا یہ ہم میں بتایا۔آخر وہ

کہ ہیں لگاتے الزام پر ہم کہ لوگ جو بھی میں بارے ہمارے اور بھی میں بارے

سگگنی بات ہماری نے انہوں حالنکہ ہیں کہتے کافر کو لوگوں تمام بالعموم ہم

کگگو سگگب ہگگم کگگہ چگگاہیے رکھنگگا یاد انہیں ہیں پڑھی کتابیں ہماری نہ نہیں ہی

تمگگام کی ان ہے نہیں مخفی بات کوئی سے جس ہے جانا سامنے کے اهللاتعال ی

فرماتگگا ۔اهللاتعال ی ہیں ہورہی محفوظ اندر کے نامے اعمال باتیں بڑی چھوٹی

ہے:

ت ن ت و نی ذ ت ن ا ل نو ا ذ نؤ ت ن ا ی نی ن م نؤ ا مگگ نل ت ت و ا نوم ن ا مگگ نل ر ا نیگگ ت غ نوا ت مگگا ب ا ب ت سگگ ت ت نک د ا ت قگگ ت ف

نوا ا ل ت م ت ت نح ف نا ا ت تا نہ ف ما و ا ب نث ف نا ا نی ب 58)الحزاب:(م

یاکگگام بات اس ہیں دیتے ایذاء کو عورتوں مردوں مومن جولوگ’’

لگگگانے الگگزام والگگے دینگگے )ایگگذاء یہ تو نہیں تک کیا نے انہوں جو پر

‘‘ہیں۔ کررہے کام کا اوربہتان گناہ بڑا والے(بہت

: ہے ملسو هيلع هللا ىلصکافرمان رسول

90

Page 91: کفریہ قانون کی حمایت کرنے والوں کے شبہات کا ازالہ

ازالہ کا شبہات کے والوں کرنے حمایت کی قوانین شرکیہ

المقدسی عاصم ابومحمد فضیلۃالشیخ

نندغگگة اسکنہ فیہ مالیس مؤمن فی قال )) من حگگتی الخبگگال اهللار

(( مماقال بالمخرج یاتی

نہیگگں میگگں اس جو کہی بات ایسی میں بارے کے مومن نے جس’’

جگگب گا رکھے میں پیپ کی جہنمیوں کو آدمی اس اهللا تو تھی

وطگگبرانی بگگوداودٲ )رواہ‘‘ ۔ لگگے بھگگگت نگگہ سگگزا کگگی جگگرم اس تک

وغیرھما(

کگگافر پگگر گناہ ایسے کو مسلمان کسی ہم کہ ہیں چاہتے کرنا وضاحت ہم

نگگہ حلل کگگو گنگگاہ اس وہ تک ہوجب نہ والگناہ بنانے کافر جو دیتے قرارنہیں

پگگر ہگگم کگگہ طرح جس ہیں کہتے کافر کو لوگوں تمام بالعموم ہم ۔نہ سمجھے

کگگو توحید جو ہیں کہتے کافر کو اس ہم ہیں لگاتے الزام حمایتی کے طاغوتوں

منافی کے توحید لوگ جو یا ہیں ومعاون مددگار کے والوں ڈھانے یا وال ڈھانے

دشمنوں کے توحید اہل اور کرتے دشمنی سے توحید اہل یا ہیں مرتکب کے امور

۔ہم ہیں دیتے ساتھ کا ان خلف کے موحدین جو ہیں کرتے اورمدد دوستی سے

کگگو شگگرائط ان ہگگم ہیگگں موانگگع اور شگگرائط کچگگھ لیگگے کے تکفیر کہ ہیں جانتے

تگگب ہیں ہوجاتی ختم ورکاوٹیں موانع اورجب ہیں کرتے تکفیر کر رکھ ملحوظ

کگگا عمگگل یا قول کفریہ دفعہ بع ض شخص کوئی کہ ہیں جانتے ۔ہم ہیں کرتے

کہگگا کافرنہیں کو اس سے وجہ کی اورمانع رکاوٹ کسی مگر ہے کرتا ارتکاب

کچگگھ جو میں کتب اپنی دیگر یا ہے کہا کچھ جو سطورمیں ان نے جاسکتا۔ہم

کگگی والگگوں نکلنگگے سگگے حمگگایتیوں کے شر ک دشمنوں کے توحید ہے وہ ہے لکھا

ہگگوئے بنگگائے کگگے انسگگانوں علوہ کگگے نکلنگے سگگے دیگگن کگگہ جو متعلق سے تکفیر

پر کفر واضح کے لوگوں ۔ان ہیں ومددکرتے حمایت کی وقوانین دساتیر شرکیہ

کگگی خواہش اپنی یا ،تقلید استحسان ہم کام یہ ہیں دلئل شرعی پاس ہمارے

۔ ڈرو سے اهللا کہ ہیں کہتے سے ان ہم کرتے بناپرنہیں

91

Page 92: کفریہ قانون کی حمایت کرنے والوں کے شبہات کا ازالہ

ازالہ کا شبہات کے والوں کرنے حمایت کی قوانین شرکیہ

المقدسی عاصم ابومحمد فضیلۃالشیخ

ا سوا ت ل ت و ب نل ت ح ق ت ت نل ل ا ط ت با نل ا موا ت و با ا ت نک ت ح ق ت ت نل نم ت و ا ا ت نن نون ت ا ا م ت ل نع )البقگگرۃ:(ت ت

42

چھپگگاو مگگت کگگو حگگق کگگرو مگگت خلگگط بگگاہم کگگو باطگگل اور حق’’

‘‘ہو۔ جانتے طرح اچھی تم حالنکہ

ملسو هيلع هللا ىلصکی رسگگول کگگے اس اور کتگگاب اهللاکگگی درمیگگان اورتمہگگارے ہمارے

قگرآن دیتگے نہیگں کگاحق فیصگلہ کگو کسگی ہگم علوہ کگے دونوں ان ہے سنت

آو لے دلیل کوئی سے وسنت آپ تگگو کگگردے ثگگابت کگگوغلط بگگات اس ہمگگاری جو

۔ ہیں کرتے رجوع جلدی کتنی سے بات اپنی ہم کہ گے دیکھیں

نل نوا ا ق ا ت نم ت ھا ا ک ت ن ت ھا نر نن ا ب نم ا ا ت نن ت ن ا ک نی ق د 111)البقرۃ:( ص

‘‘کرو۔ ثابت سچائی لواوراپنی دلیل’’

جگگن ہگگے بگگات کگگی وبہتانوں الزامات ساختہ خود اور دلیل بل تک جہاں

کوئی انہیں ہیں کرتے ر د کو ان توہم ہے نہیں دلیل کوئی کی وسنت قرآن میں

سگگے اس ہگگم ہگگے کگگام مقصگگد وبے فائدہ بے کرنا باتیں بلدلیل دیتے نہیں اہمیت

۔ ہیں کرتے گریز

ہے: فرمان کا اهللاتعال ی

جی ت ا ب ب ث ت ف نی د ت د ت ح نع هللا ت ب ہ ا ت نون ت و ای ا ن م نؤ 6)الجاثیۃ:( ا ی

گگگے کریگگں یقیگگن پر بات کس یہ علوہ کے ت آیا کی اس اهللاور’’

‘‘؟

ہیں: فرماتے میں بارے کے وسنت قرآنقیم ابن

بچائے نہ سے برائیوں کی زمانے اسے اهللا تو نہیں کافی دونوں یہ لیے کے جس

دل کے اس اهللا ملتی نہیں شفاء اور وتشفی تسلی سے دونوں ان کو ۔جس

92

Page 93: کفریہ قانون کی حمایت کرنے والوں کے شبہات کا ازالہ

ازالہ کا شبہات کے والوں کرنے حمایت کی قوانین شرکیہ

المقدسی عاصم ابومحمد فضیلۃالشیخ

۔اهللاسگگے کریگگں نگگہ کفگگایت دونگگوں یہ لیے کے ۔جس دے نہ شفاء میں وجسم

سگگے لوگوں وکمتر ذلیل ہے۔ جاتی کی سے بڑوں ہمیشہ ۔بات رکھے ہی محروم

وسلم علیہ اهللا وصلی ۔ نہیں

93

Page 94: کفریہ قانون کی حمایت کرنے والوں کے شبہات کا ازالہ

ازالہ کا شبہات کے والوں کرنے حمایت کی قوانین شرکیہ

المقدسی عاصم ابومحمد فضیلۃالشیخ

ہے حکم اهللاکا تکفیر

ہلہ الحمد وبعد. بعدہ لنبی من علی والسلم والصلة وحدہ ل

کگگے ارجگگاء اور کگگاروں فریگگب جیسگگے نصر اور ،حللی حلبی میں عمان

بگگڑی سگگے سگب کگو )اسلمی( ممالگک تمام کہ کی آوازبلند یہ نے علمبرداروں

قابوکرنگگا۔ کگگو ب ےن تکفیگگر اور تکفیگگر ہگگے وہ ہے سامنا کاجو مشکل یا پریشانی

تیگگار لیگگے کے ہونے داخل میں یہودیت ونصر ،حلبی حللی کار فریب یہ حالنکہ

کگگی ان ہے دوستی کی ان ساتھ (کے )یہودیوں پجاریوں کے بچھڑے ہیں بیٹھے

ان بھگگی یگگہ عنقریگگب ہگگے لگتگگا ہیں دیتے دعوت طرف کی ان ہیں کرتے تعریف

حکمگگران)مسگگلم کگگوئی اگگگر کگگہ ہیگگں کہتگگے لگگوگ ۔یگگہ گے ہوجائیں شامل میں

ہگے ضگروری لئگے کگے ان تو ہیں چاہتے نکلنا سے مشکل کا(اس عمان یا ممالک

نظریگگات کگگے ان ہوجگگائیں متحد لیے کے مقابلے سے تکفیریوں اور تکفیر سب کہ

سے واطمنان سکون یہ تب کریں سرکوبی کی سرگرمیوں کی ان اور وعقائد

ہگگے۔اور یہگگی حگگل کا مشکلت کی امت میں خیال کے گے۔ان کرسکیں حکومت

ف ل اب ہے کیا متاثر نے دعوت کی ان (کو )حکمرانوں پرست عیش کے عمان عم

بگگات اس وہ اب ہیں والے ماننے کو حکم کے طاغوت اور پیرو کے خواہشات جو

۔ کریگگں جنگگگ سے ثقافت کی تکفیر کہ ہیں کررہے آمادہ کو حکومتوں اپنی پر

اپنگگی کگگو کگگام اس بلکگگہ کریگگں کاروائیگگاں خلف کگگے وعقائگگد نظریگگات کے ان

کگگہ ہیگگں کررہگگے کوشش یہ اب لوگ ۔بع ض رکھیں سرفہرست میں ترجیحات

94

Page 95: کفریہ قانون کی حمایت کرنے والوں کے شبہات کا ازالہ

ازالہ کا شبہات کے والوں کرنے حمایت کی قوانین شرکیہ

المقدسی عاصم ابومحمد فضیلۃالشیخ

وجہاد (توحید طبقہ مذہبی نشیں حاشیہ کے ان اور پرست) حکمران عیش یہ

لگائیں فتوے کے پرکفر ان ہے حامل کا تکفیر بھی جو اور جوانوں سرشار سے

دوستوں کے ان اور پرستوں طاغوت ان ۔ہم قراردیں خارج سے ملت انہیں اور

ونبگگوی قرآنگگی تو تکفیر تکفیر،عقیدہ ثقافۃ کہ ہیں چاہتے بتانا کویہ وہمدردوں

جگگب نگگے میں ہیں موجود نصوص سینکڑوں کے وسنت قرآن پر اس ہے عقیدہ

میگگں آیگگات قرآنگگی نے میں اسے تو کیا غور پر مشتقات کے اس اور‘‘کفر’’ کلمہ

آپ کگگا مدلولت کے ان اور آیات ۔ان پایا پرمستعمل مقامات زیادہ سے سو تین

کرنگگا مقگابلہ کگگا عقیگگدہ اور ثقافت کی تکفیر لوگ تم ؟جب گے دیں جواب کیا

کرنگگا جنگگگ ملسو هيلع هللا ىلصسے رسگگول کگگے اس اهللاور تگگم توکیگگا ہو چاہتے لڑنا سے اس

جگگانتے کچگگھ سگگب تگگم ہو؟حالنکہ چاہتے کرنا مقابلہ کا وسنت ؟کتاب ہو چاہتے

تگگو ہے زناکرتا آدمی ایک اگر ہے جواب کیا پاس تمہارے کا بات ہو؟اس بوجھتے

سگگود کو والے کھانے سود ہو کہتے کوچور والے کرنے چوری ہیں کہتے زانی اسے

اسگگے تگگو ہگگے کرتگگا کفر اوربلتاویل صریح شخص کوئی جب مگر ہو کہتے خور

کگگافر تگگم کہ ہو سچے میں چاہت اس اور کہ ہو چاہتے تم ؟اگر کہتے نہیں کافر

بحگگث کگگی قسم اس میں بارے تمہارے نہ کہے کافر کوئی تمہیں نہ اور بنو نہ

کگگا ت بگگراء سے کرو۔اس مت کاارتکاب ہوجاو۔اس علیحدہ سے کفر تم تو کرے

قسگگم تمگگام تم اگر ہوجاو۔اور داخل میں اسلم پر طور مکمل کرو۔اور اعلن

دشگگمنوں کے اهللاورسول اور ہو مرتکب کے صریح کفر ملوث میں برائیوں کی

۔مومنگگوں رہو بنے وبازو دست کے ان خلف کے مسلمہ ۔امت رہو کرتے مدد کی

یگگہ بھگگی پھگگر ۔اور رہو کرتے برگشتہ سے دین کو ان رہو پھیلتے فحاشی میں

وتردیگگد مگگذمت ؟تمہاری کہے کافرنہ کوئی تمہیں رکھوکہ خواہش رکھو امید

ف لناممکن تو ہونا طرح ؟اس کرے نہ ارتکگگاب کگگے کرتوتگگوں ۔ایسے ہے شرعاوعق

اور ہیگگں کہتگگے کگگافر تمہیں جو کہ وہ نہ ہو تم ومذمت ملمت قابل تو بعد کے

۔ ہو مستحق تم کے جس ۔اور ہے کیا اهللانے جو ہیں کرتے لگو حکم وہی پر تم

95

Page 96: کفریہ قانون کی حمایت کرنے والوں کے شبہات کا ازالہ

ازالہ کا شبہات کے والوں کرنے حمایت کی قوانین شرکیہ

المقدسی عاصم ابومحمد فضیلۃالشیخ

ایگگک صگگرف فیصگگلہ کگگا ہگگونے بگگرے یگگا اچھگگے کے چیز کسی کہ ہیں کہتے یہ ہم

کسگگی سگگے وجگگہ کگگی صگفت یگگا عمگگل کسی اهللانے ۔اگر ہے میں اختیار اهللاکے

فاسگگق اهللانگگے ۔جسگگے گے لگائیں حکم کا پرکفر اس بھی ہم تو ہے کوکافرکہا

نہیگگں تجگگاوز سگگے اس گگگے لگائیں حکم وہی پر اس بھی ہم ہے کہا ظالم اور

وہ رہگگے چلتگگا مطگگابق کگگے حکم اهللاکے وہ کہ ہے فریضہ کا ۔مسلمان گے کریں

کگگوئی پگگاس کگگے مسگگلمان علوہ کے ۔اس جائے لے طرف جس اور جہاں اسے

کہ کفر ایسا ہے ہوتا مرتکب کا کفر صریح شخص ایک اگر ۔اب ہے نہیں راستہ

کگگو اس شگگخص کگگوئی اگگگر اب ہگگے نہیں گنجائش کوئی کی تاویل میں جس

کفگگر بذاتہ بھی کرنا ۔ایسا ہے بنارہا مسلم مومن کو ۔کافر ہے رہا دے قرار کافر

متفقگگہ نگگےعبگگدالوہاب بگگن محمگگد ۔شگگیخ ہگگے کیا ثابت نے علم اہل جیساکہ ہے

ض جگگس ’’کہ ہے بھی یہ سے میں نواق ض ان ہے کیا ذکر جہاں کا اسلم نواق

مگگذہب کگگے ان یگگا کیا شک میں کفر کے ان یا سمجھا کافرنہیں کو مشرکین نے

تکفیگگر کگگہ ہیگگں کہتے بھی یہ ہم‘‘ہے کافر بالجماع شخص تویہ کہا صحیح کو

ان ہیگگں وملزوم لزم باہم عقیدے دونوں یہ والبراء الولء عقیدہ اور عقیدہ کا

کگگے ایگگک کسگگی سگگے میں دونوں ہے کاذریعہ وجود کے دوسرے ہرایک سے میں

کرنگے پرعمگل عقیدے کے والبراء ۔الولء گا ہوجائے ختم بھی دوسرا سے خاتمہ

) ہگگو مسگگتحق کگگا اس جگگو جائے کہا کافر کو آدمی اس کہ ہے نتیجہ لزمی کا

بگگراء سگگے کفر کے ان اور کافروں ہم بلتاویل(ورنہ ہو ثابت کفر کا جس یعنی

ان ہگگم ہوتو نہیں ہی علم کا کفر کے ان ہمیں جبکہ گے کریں کیسے کااعلن ت

کگگو مسگگلموں مومنگگوں طرح کس ہم گے؟ لگائیں کیسے حکم کا پرکفر کفر کے

نہیں تمیز میں کافرین مشرکین اور میں ان ہم گے کریں خاص لئے کے دوستی

شگگرعی وہ تگگو کہتا نہیں مشر ک کو مشر ک کوکافر کافر آدمی ؟جو گے کریں

ت بگگراء تکفیگگر کگگہ لیگگے ۔اس کررہا نہیں عمل پر طور پرحقیقی والبراء الولء

۔ ہے ارشاد کا اهللاتعال ی کہ ۔جیسا ہے صورت ایک ہی کی

96

Page 97: کفریہ قانون کی حمایت کرنے والوں کے شبہات کا ازالہ

ازالہ کا شبہات کے والوں کرنے حمایت کی قوانین شرکیہ

المقدسی عاصم ابومحمد فضیلۃالشیخ

ند نت ت ق ت ن نم ت کا ا ک ط ة ت ل ت و نس ط ة ا ا ت ن ت سگگ ت م فگگنی ت ح نیگگ ھ ت را نب ت ن ت و ا نی ذ ت عگگہ ا لگگ نذ ت م نوا ا ا ل ت قگگا

نم ہ م نو ت ق ئا وا ا نا ل ت ر نم ا ب ا ک نن ت ن م ما ت و م نو ا د ا ب نع نن ت ت ن م نو هللا ا د ت نا ا نر ت ف نم ت ک ا ک ت و ب

ت دا ت نا ت ب ت ن نی ا م ت و ت ب ا ک ت ن نی ا ة ت ب ت و ت دا ت ع نل ا ء ت و ا ت ضءآ نغ ت ب نل ف دا ا ت ب ہتی ت ا نوا ت ح ا ن م نؤ هللا ا ت ت دہ با نح ) ت و4الممتحنۃ:(

جگگب ہیگگں نمگگونہ بہگگترین سگگاتھی کگگے ان اور ابراہیم لئے تمہارے’’

علوہ اوراهللاکگگے سگگے تگگم ہگگم کہ تھا کہا سے قوم اپنی نے انہوں

)عمل تمہارے ہم ہیں کرتے اعلن کا ت براء سے معبودوں تمہارے

ظگگاہر ونفگگرت عداوت درمیان تمہارے اور ہیں۔ہمارے انکارکرتے (کا

آو لے نہ اهللاپرایمان ایک تم کہ تک جب لئے کے ہمیشہ ہوگئی ‘‘۔

ہے۔ تعال ی باری فرمان

نل ت ھا ا ق ی ت ءآ ت ن، ی نو ا ر ف نل ک ا د ت ل ا ا ب نع نون ت ما ت ا ا د ا ب نع 1-2)الکافرون:( ت ت

‘‘۔ کرتا نہیں عبادت کی معبودوں تمہارے کافرو!میں اے کہدو’’

والبراء الولء وہ تو ہے کرتا مخالفت کی تکفیر عقیدہ شخص کوئی اگر

۔ ہے کررہا تردید بھی کی جہاد عقیدہ وہ طرح اس ہے کرتا مخالفت بھی کی

کرنگگا زیرنگیگگں اسگگے پھگگر تگگو رہگگے نہ جہاد اور والولء براء میں امت جب اور

۔ ہے ہوجاتا آسان دینا شکست

جگگاتے ر ک بھگگی خگگود ہگگو کرتگگے منگگع سگگے تکفیگگر حقیقی لوگ تم ہیں کہتے ہم

کگگے وظلگگم کفگگر کگگے ۔طگگاغوت ہگگو ہگگوگئے مبتل میگگں تکفیگگر وغلط باطل ہومگر

کو نوجوانوں موحد والے کرنے جہاد ہواور کرتے انکار سے تکفیر کی پیروکاروں

کگگافر لئگگے کگگے دلجگگوئی کگگی سرپرسگگتوں اور حکمرانگگوں طاغوتی اپنے صرف

حلبی ثبوت ایک سے میں ان ہیں موجود مثالیں شمار بے کی ۔اس ہو قراردیتے

97

Page 98: کفریہ قانون کی حمایت کرنے والوں کے شبہات کا ازالہ

ازالہ کا شبہات کے والوں کرنے حمایت کی قوانین شرکیہ

المقدسی عاصم ابومحمد فضیلۃالشیخ

بھگگی میگگں شگگہروں دیگگگر اور دیا میں ہاشمیہ مسجد نے اس جو ہے خطبہ کا

السگگلفیة ’’الخطبگگة: ہگگے رکھا نے انہوں عنوان کا اس تھی کی تشہیر کی اس

سگگے دیگگن وقگگوف بگگے :’’یگگہ ہگگے کہتگگا وہ میں خطبہ اس ‘‘التکفیریة سحق فی

سیاہی کی دل کے ان ہیں والے کرنے پیدا وشبہات شکو ک ہیں لوگ جاہل خارج

قراردیتگگے گمگگراہ کگگو امگگت اکثر یا امت پوری لوگ یہ ہے پرآگئی زبانوں کی ان

میگگں بارے کے ان باتیں یہی اگر ۔‘‘ہیں کہتے کوکافر حکمرانوں کے امت اور ہیں

ان کگو ۔اس ‘‘ہوگگا نہیں جواب پاس کے ان تو ہیں ایسے خود یہ کہ جائیں کی

توحیگگد اہل ان اور ہیں حمایتی کے طاغوت جو ہے آتا پرغصہ تکفیر کی لوگوں

تامل میں قراردینے کافر کو بگگات کگگی کفگگر کگگی طاغوتوں ظالم جو کرتا نہیں

قراردیتگگے کوکگگافر والوں دینے دعوت طرف کی توحید اور توحید ۔اہل ہیں کرتے

نے ۔ہم ہیں کرتے تردد میں تکفیر کی پیروکاروں کے یہود اور طاغوتوں اور ہیں

امیگگدیں سگگے طگگاغوتوں پجگگاری کگگے دنیا پرست عیش یہ کہ ہے کی بات یہ اگر

نگگے ہگگم تگگویہ ہیگگں سگگخت زیگگادہ بھگگی سے خوارج لیے کے موحدین والے رکھنے

کگگے طگگرح اسی اپنے الہللی نوا ہم کاایک ۔اس تھی کی نہیں بات غلط کوئی

بھگی کگو دوسگروں اور ہیگں چگوکنے بھگی خگود ہم ’’ہے۔ کہتا میں خطبہ ایک

لگگوگ یہ ہے۔ خطرہ بڑا بہت فکر تکفیری کہ گے رہیں اورکرتے ہیں کرچکے متنبہ

وافگگراد اقگگوام ہیں کہتے کافر کو دونوں اورحکمرانوں عوام کو معاشرے پورے

جگگو ہیگگں کرتگے پیگش آیات وہ لیے کے ثبوت کے دعو ی اپنے اور ہیں کہتے کافر کو

کرتگگے پرمنطبگگق مسگگلمانوں کو ت آیا ان ہیں ہوئی نازل میں بارے کے مشرکین

: آیت لوگ یہ کہ ہے یہ پہلو خطرنا ک سے سب کا سوچ کی ۔ان ہیں

نن ت م نم ت و نم ل ا ک نح ت مءآ ت ی ت ل ب ت ز نن ا هللا ت ا ت ک ا ا او لئ ا م ت ف ت ن ا ھ نو ا ر ف نل ک ا

کگگافر وہ کرتگگے نہیں فیصلہ مطابق کردہ)دین(کے نازل اهللاکے جو

44ہیں۔)المائدہ:(

98

Page 99: کفریہ قانون کی حمایت کرنے والوں کے شبہات کا ازالہ

ازالہ کا شبہات کے والوں کرنے حمایت کی قوانین شرکیہ

المقدسی عاصم ابومحمد فضیلۃالشیخ

کہ ہیں کہتے میں بارے کے ں حکمرانو مسلم لوگ یہ مدنظر کے آیت اس

اپنے ہیں کررہے حکومت تحت کے قانون وبرطانوی امریکی حکمران یہ چونکہ

کگگافر حکمگگران سگگب یہ لیے اس ہیں کرچکے نافذ کو قوانین انہی میں ممالک

تدبر میں اس ہی نہ پائے نہیں سمجھ ومفہوم معنی کا آیت اس لوگ ہیں۔یہ

کگگی مائگگدہ ہگگے ہگگوئی نگگازل میگگں بارے کے ونصار ی یہود آیت یہ حالنکہ ہے کیا

وپیروکگگار متبعیگگن کگگے ان اور خگگوارج ہیگگں۔یگگہ میگگں بگگارے کگگے انہی آیات تینوں

سگگے ان ہیگگں رہتگگے کرتگگے تنقیگگد ہمیشگگہ پگگر ان ہم لیے اسی ہیں مخلو ق بدترین

مگگاانزل بغیگگر حکگگم صگگرف کگگہ ہیں سمجھاتے انہیں ہیں کرتے مباحثے مناظرے

خگگارج تگگب انسگگان سے ہوملت وال کرنے خارج سے ملت جو نہینہے کفر اهللایسا

۔ کرے کاارتکاب اس کر سمجھ حلل کو حرام اور حرام کو حلل جب ہے ہوتا

نہیگگں کگگوئی اسگگے علوہ اهللاکے ہے امر قلبی جو ایساہے استحلل عمل یہ اور

کگگر دے قگگرار امر قلبی اور جائے کرلیا تسلیم کو بات اس کی ہللی ۔اگر ‘‘جانتا

جسگگے ہوگگگا نہیگگں حکمران کوئی پرایسا زمین روئے پھر تو جائے کیا انداز نظر

اور والہو کرنے اعرا)ض سے احکام اهللاکے ہی کتنا وہ اگرچہ جاسکے کہا کافر

ہو۔ کرتا مخالفت کی ہواس سمجھتا بھی کوجائز اهللاپرفیصلے ماانزل بغیر

کگگہ ہیں کرتے دفاع کا لوگوں بد ان لوگ کچھ باوجود کے باتوں سب ان

طگگرف کی سلفیت اور سنت یہ بلکہ ہیں نہیں (مرجئہ وغیرہ ۔حلبی )ہللی یہ

والگگے بلنگگے طگگرف کگگی وجہگگاد )توحیگگد کہ ہے کہا نے ہیں۔اس والے دینے دعوت

جھگگوٹ سراسر بات یہ تو ہیں قراردیتے کوکافر اورمعاشروں نوجوان(قوموں

کگگا دفگگاع کگگے دوسگگتوں اپنگگے یہ کہ ہے بول لیے اس صرف نے اس جھوٹ یہ ہے

اگگگر ہیگگں ظالم ۔کافر حکمران طاغوت جو دوست وہ ہے چاہتا کرنا پیش جواز

طگگاغوتی اور ظگگالم کگگافر یگگہ کہ کہتا اتنا صرف میں بارے کے مخالفین اپنے یہ

نہیگں متگاثر کگو سگامعین بگات کگی اس پھگر تو ہیں کہتے کافر کو حکمرانوں

نوجگگوان کہ)جو آتے اتر پر مخالفت کی اس سامعین وہی بلکہ تھی کرسکتی

99

Page 100: کفریہ قانون کی حمایت کرنے والوں کے شبہات کا ازالہ

ازالہ کا شبہات کے والوں کرنے حمایت کی قوانین شرکیہ

المقدسی عاصم ابومحمد فضیلۃالشیخ

ہیں(ہگگم کررہے صحیح وہ تو ہیں کہتے کافر کو حکمرانوں طاغوتی کافر ظالم

کگا تکفیگر جگو اور ہے کاسبب غصے کے لوگوں ان بات جو کہ ہیں کہتے یہ بھی

: کہ ہیں کہتے وہ میں جس ہے روایت کی صامت بن عبادہ وہ ہے ثبوت

عہدہم یہ میں بیعت اس لی بیعت سے ہم بلیا ملسو هيلع هللا ىلصنے نبی ہمیں

چھینیگگں نہیگگں حکگگومت یا اختیارات سے حکمرانوں ہم کہ لیا سے

پگگاس تمہگگارے لو دیکھ کرتا کفر صریح ایسا انہیں تم کہ الیہ گے

۔ ہو دلیل پرکوئی اس سے طرف اهللاکی

رکگگھ کومگگدنظر شگگرعیہ نصوص دیگر اور ہوئے کرتے پرعمل حدیث اس

کگگرے وارتکگگاب اظہار کا کفر واضح جب حاکم کہ ہے کیا اجماع نے علم اہل کر

کی اس کرنا بغاوت خلف کے اس ہٹانا اسے پر امت تو پڑجائے میں ارتداد اور

کگی سرپرسگتوں کگے ان اور کگی لوگگوں ۔ان ہگے واجگب چھوڑدینا کو اطاعت

طگگاغوتی پگگر امگگت اپنگگی نے جس ہے بات ملسو هيلع هللا ىلصکی نبی اس تو مشکل حقیقی

کریں ارتکاب کا بواح کفر وہ )جب ہے کردیا واجب خروج خلف کے حکمرانوں

ملسو هيلع هللا ىلصسے رسول نے جنہوں ہے قوم وہ تو ہیں۔یہ نہیں تکفیری مشکل کی (ان

کہتے بھی یہ ؟ہم ہے ہوسکتی حاصل کیسے کامیابی انہیں ہے لی مول دشمنی

تکفیگگر ہیگگں کرتگگے کوپسند اس نہ ہیں غلوکرتے میں تکفیر توخود نہ ہم کہ ہیں

اهللاکگگی ہے حکم اهللاکا ۔تکفیر ہے چیز الگ تکفیر اور ہے چیز اور ایک غلو میں

۔یگگہ ہگگے عمگگل مگگذمت قابگگل کرنگگا غلگگو میگگں تکفیر ۔جبکہ ہے حصہ کا شریعت

غلگگوکرنے اور غلو ہم سے فضل ۔اهللاکے ہے حصہ کا وجہمیت ارجاء اور تفریط

خلف کگگے تفریگگط اور ارجائین جہمیت ہم کہ طرح جس ہیں خلف کے والوں

ہگگم ہیگگں دہ نقصگگان لیے کے (امت والے کرنے غلو اور )غلو چیزیں دونوں یہ ہیں

کرنگگے اجتناب کو لوگوں سے طریقوں طور کے ۔ان گے رہیں کرتے متنبہ سے اس

صگگحیح اس ہمیگگں نگگے اس کہ ہیں کرتے ادا اهللاکاشکر ۔ہم گے دیں دعوت کی

100

Page 101: کفریہ قانون کی حمایت کرنے والوں کے شبہات کا ازالہ

ازالہ کا شبہات کے والوں کرنے حمایت کی قوانین شرکیہ

المقدسی عاصم ابومحمد فضیلۃالشیخ

تفریگگط نگگہ ہے افراط نہ میں جس ہے کی رہنمائی طرف کی منہج معتدل اور

۔ جفاء نہ ارجاء نہ ہے غلو نہ

ہلگگہ الحمگگد ان دعوانگگا واخگگر رب ل

العالمین

ابوبصگگگیر حلیمگگگہ مصگگگطفی عبگگگدالمنعم

الطرطوسی

پاکستان پروسیسنگ ڈیٹا ورلڈ مسلمWebsite: http://www.muwahideen.co.nr

Email: [email protected]

101