Transcript

تحریریں بےادبی کچھ اور ادبی کچھ

مقصود حسنی

ہابوزر برقی کتب خان

٢٠١٦مئی

فہرست

ونڈو اسلمی اور نظریہ قومی دو

ونا پ گا ا ڑےاپن قدمو پر ک ہ ھڑ ں ے

و سکتا ہےنر اور تجرب س استفاد ترقی کا وسیل ثابت ہ ہ ہ ے ے ہ

ا جائ گا؟ ےی ظم کس کی گردن پر رک ھ ہ

ا آزادی؟ ہےکیسی آزادی ک ں ہ

ی ںانسان کی مکو ن ہ ڑے ڑے

ی ںزندگی می می ک سوا کچ ن ہ ھ ے ں ں

ا اور کل کلیان ہمن کا چو

و ڈدو قومی نظری اور اسلمی ون ہ

و جاتا تو و م می وائرس داخل و گ ک جب سس ر س وابست لوگ اس امر س خوب آگا ہکمپیو ہے ہ ں ٹ ہ ے ں ہ ہ ے ہ ے ٹ

ر و کر ر جاتا بعض وائرس کمپیو ر آسیب زد ا خاصا چلتا چلتا کمپیو اچ ر کی مت مار دیتا ٹکمپیو ہے۔ ہ ہ ہ ٹ ھ ہے۔ ٹی اتارت لیکن دائمی فالج کا موجب ا ن ی کچ اس موت ک گ ےکی غیر طبعی موت کا سبب بن جات ں ہ ٹ ھ ے ے ھ ں۔ ہ ے

ی دسوی ی مواد کو دسوی جماعت کا ریاضی بنا دیت ا پی جات ا خاصا مواد ک ی اچ ںبن جات ں۔ ہ ے ں ں۔ ہ ے ھ ھ ں۔ ہ ےوتا ی شامل اور ی الجبرا جبر ک تمام رویو اور رجحانات پر استوار ہجماعت ک ریاضی می الجبرا ب ں ے ہ ہے ھ ں ے

ر نامراد وائرس ک باعت سکت می آ جاتا گویا وائرس کی بن یلتا کودتا کمپیو نستا مسکراتا ک ہے۔ ں ے ے ٹ ھ ہ ہے۔ا گیا ی دیک ی ن و سکتا جس کا خواب ب ل سکتی یا یو ک و کچ ی گل ک مانی کچ ب ھبالئی م ں ہ ھ ہے ہ ھ ہ ہہ ں ہے۔ ھ ھ ھ ہ

۔وتا ہ

ار س پوری کرتا ر حالت می اپنی اصولی عمر دبدب اور پور ب اور ی مارتا ہے۔وائرس مرتا ن ے ھ ے ے ں ہ ہے ں ہا متاثر کی قوت مدافعت می اضاف کرن کی سعی کی ی کر پاتا یک اس کا بال بیکا ن ےکوئی دوا دارو ہ ں ہ ں ہ ں ہ ہ ٹی کی جات ک لی فی ن ی وائرس‘ وائرس کو مارن ی ک ان ی ے۔جاتی کچ لوگ اس امر س آگا ن ے ں ہ ڈ ے ے ے ٹ ہ ں ہ ں ہ ہ ے ھ ہے۔

ی ون پائ گویا ان م می وائرس داخل ن ی ک سس م می اس لی فی کی جات ٹی وائرس س پاک سس ے۔ ے ہ ہ ں ٹ ہ ں ہ ے ے ڈ ے ں ٹ ے ہم کی قوت ا جائ دوسرا ی سس م س دور رک وتا ک وائرس کو سس ٹوائرس کا اول تا آخر مقصد ی ہ ے۔ ھ ے ٹ ہ ہے ہ ہ

یک کا وتی عمومی زبان می اس حفاظتی ےمدافعت کی حفاظت کرتا اس کی مثل ویکسین کی سی ٹ ے ں ہے۔ ہ ہے۔ی دیا جاتا ہے۔نام ب ھ

ی ی مختصر مختصر یو ک لی ان ل کی چیزی ی وائرس یا ویکسین‘ وائرس ک دخول س پ ٹان ں ہہ ں ں۔ ہ ں ے ہ ے ے ٹا جا ی خطر س بچاؤ کا عمل ک ی ان م کی حفاظت س متعلق چیزی ہواءرس یا ویکسین دراصل سس ے ے ں ھ ں۔ ہ ں ے ٹ

ینگی س بچن ک لی حفاظتی ر دانی کا استعمال کیا جائ ر س بچن ک لی مچ ےسکتا جیس مچ ے ے ے ڈ ے۔ ھ ے ے ے ے ھ ے ہے۔وتی تو مدافعتی نظام کی طرف ی ینگی حمل کی صورت می فوری موت واقع ن ہتدابیر اختیار کی جائی ں ہ ں ے ڈ ں۔ی سیب کا خود رتی رک ی مر گا متاثر کو پانی کی ب ں۔توج دی جائ کسی دوائی وغیر س وائرس ن ھ ھ ہ ۔ ے ں ہ ے ہ ے۔ ہ

ا کرک پلئی ن توت ک پتو کو پانی می ابال کر ش ں۔جوس نکال کر پلئی ے ڈ ٹھ ں ں ے ہ ں۔

ا س بچ پک کر ل ل ی ی ےبرصغیر عرص دراز س خارجی وائرس کی زد می سکندر س پ ڑ ے ے ں ہ ہ ے ہ ے ہے۔ ں ے ہ

ل یا بعد ک وائرس ب خطرناک ڑےجات اور ان کی قربانی دیوتاؤ ک حضور نذ کر دیت ت اس س پ ے ے ہ ے ھے۔ ے ے ں ےی م کی تبا رطور ی تو ط ک وائرس سس ی ب ی ہت کیا کچ کرت ت زیاد معلومات موجود ن ٹ ہ ہے ے ہ ہ ں۔ ہ ں ہ ہ ھے ے ھ ھے۔

ہے۔کا سبب بنتا

م ک اندر س کوئی میر جعفر وئ جسم یعنی سس وت ےحفاظتی عمل اور مدافعتی قوت ک کامل صحت مند ے ٹ ے ہ ے ہ ےی می مل دیتا اس کی یلت کودت نظام کو م نست بست ک و جاتا جو داخل کا رست بتا کر ہے۔پیدا ں ٹ ے ے ھ ے ے ہ ہ ے ہے ہی وائرس اس وتا تو و ب م کا حص ی سمج پاتا ک و اسی سس ہےمت ماری جاتی اور و ی ن ھ ہ ہ ہے۔ ہ ٹ ہ ہ ھ ں ہ ہ ہ ہےوتا گویا م اس اس ک کامو سمیت قبول چکا ی لیکن مقامی سس وت ی وائرسو وال ہے۔ک کام ب ہ ں ے ے ٹ ں ہ ے ہ ے ں ھ ے

م اس اپنا حص ی سس وئ ب وت م کا حص ن م اس وائرس کی منفی فطرت ک باوجود اس سس ہسس ے ٹ ھ ے ہ ے ہ ہ ہ ٹ ے ٹم کا مدافعتی نظام چلتا ی لیکن سس تی م می سو طرح کی خرابیا آتی ر تا اس ک باعث سس ٹسمج ں ہ ہ ں ں ٹ ے ہے۔ ھ

وتا ی یک ن ی حوال س نا کسی ب م می ر تا حالنک اس کا سس ۔ر ہ ں ہ ٹھ ے ہ ھ ہ ں ٹ ہ ہے۔ ہ

م کو ی کیا جا سکتا سس ل کچ ن و یا خارجی‘ اس کا اس کی طبعی عمر س پ ٹکیا کیا جائ وائرس داخلی ۔ ں ہ ھ ے ہ ے ہ ےم ک مدافعتی نظام کو تا بس کرن کا کام ی ک سس ےاس کی طبعی عمر تک برداشت س کام لینا پ ٹ ہ ہے ہ ے ہے۔ ڑ ے

ے۔ولن ن دیا جائ ہ ے ڈ

م اس کی تبا کاری ک باعث بیمار جیون جی تا اور ی وال وائرس تو کل پرسو س تعلق رک ی چم ےچ ہ ہ ہے ھ ے ں ڑ ٹی زبان کو تقسیم ول دئی کب ت سار درواز ک وشیاری س تقسیم ک ب ی اس وائرس ن کمال ھر ے۔ ھ ے ے ہ ے ے ہ ے ں۔ ہ ہے

م کا حص بنایا می نفرتو کو سس ۔کرک با ہ ٹ ں ہ ے می دو قومی نظری کوداخلی وائرس ک ذریع عام کیا١٩٠٥ے ے ے ںزارو سال پر محیط ا ی نظری ایا ی کون سا ایسا نیا نظری ت ر اس تماش س خوب لب ا ہے۔اور پ ں ہ ہ ہ ۔ ھ ہ ہ ۔ ٹھ ھ ے ے ھ

ت ر ک الگ مملکت می اپن نظریاتی نظام ک تحت ا لوگ ی سمج ےلوگو ن اصل مطب ن سمج ے ں ہ ہے ے ھ ہ ۔ ھ ہ ے ںم اس ذیل می ی تا ی بند رک ںاصولی قانونی اورآئینی زندگی بسر کری گ داخلی وائرس ن اس ذیل می م ہ ھ ٹھ ں ے ے۔ ں

وئی ی کوئی قرارداد پیش ی منظور ن کی اور نا ۔کوئی قرارداد ب ہ ہ ہ ھ

و کرن کی وریت ک حوال س اسلمی ون ی دی گئی جم و ن ی اسلمی ون ی ب م کو کب ےاس سس ڈ ے ہ ے ہ ۔ ں ہ ڈ ھ ھ ٹی یا و کس طرح خوش آسکتی ت ا اس اسلمی ون ومین ر م پر ی داخلی وائرس جو سس ھضرورت ت ڈ ے ہے ہ ٹ ڈ ٹ ۔ ھ

تری سوچ ی کیس اور کیونکر ممکن م ک لی ب ہے۔خوش آسکتی وائرس سس ے ہ ے ہ ے ے ٹ ہے۔

ینک یعنی ایک لقم خود لیت دوسرا لقم اپن مرغ کو پ ا ر ت ی ک ھایک صاحب مرغ ک سات رو ے ے ہ ے ہ ھے ہے ھ ٹ ھ ے ےم خاندانی و بول ا میا ی کیا ر ر ا کسی ن پوچ وتا ت ا و ہر ت گو ک و سائز اور حجم می چ ے ہ ہے ہ ں ھ ے ۔ ھ ہ ٹ ھ ں ہ ہ ھے ہے

ا خاندانی مرغ ک سات ی وال وائرس ب ی چم ی چ ات ی ک میش مرغ ک سات رو ی ھلوگ ے ے ہے ڑ ڑ ٹ ں۔ ہ ے ھ ٹ ھ ے ے ہ ہ ں ہی ت ی و اپن مرغ کی صحت توانائی اور جوانی کا خیال رک اتا جو لوگ مرغ باز ی ک ں۔رو ہ ے ھ ے ے ہ ں ہ ہے۔ ھ ٹ

وت ک حوال س ر پرز پر ی واضع کرن کی اشد ضرورت ک وائرس دسترخوان اور ش م ک ےس ہ ے ہ ہ ہے ے ہ ے ہ ے ٹتا وئ خارجی وائرس ک لی محترم اور معتبر ر ت ا مرغا زمین پر ر ی ر ی کسی نظری کا قائل ن ہکب ے ے ے ہ ے ہ ۔ ہ ں ہ ے ھتا میدان کا مرغا خاندانی لوگو ک سات ی ر کا اس وقت کرتا جب مرغا میدان کا ن ھ و اس کا ج ے ں ۔ ہ ں ہ ہے ٹھ ہ ہے۔

ہے۔ی ناشت پانی کرتا آیا ہ ہ

ل داخلی ر مائن وائرس س پ ر ک بچ جان کا ماس ی اصل رونا تو ماس ےرونا سکول ک گرن کا ن ہ ے ڈ ٹ ہے۔ ے ے ٹ ں ہ ے ےی موثر ساف وائر دریافت کرن کی ضرورت آتی نسلو کو ا ر کرن ک لی ب ںوائرس کو نکال با ہے۔ ے ٹ ہ ڑ ے ے ے ہر قدیر سر جو کر سوچی اور اس نوع ک سوف وئر دریافت اک ٹاس س بچان ک لی سماجیات ک ے ں ڑ ٹ ڈ ے ے ے ے ے

ماک کردی وا تک لگن ن دی اور اچانک د ا اس کی کسی کو ں۔کرن کی کوشش کری ہ ھ ں ہ ے ہ ں ہ ں۔ م جب ے ٹسسی وائرس ‘ ایک کیا‘ ایک سو ایک ان و گیا تو خارجی وائرس س بچن ک لی ٹداخلی وائرس س آزاد ے ے ے ے ہ ے

و جائی گ ے۔دریافت ں ہ

ان تحریر کا بیج حاصل کرن والی تحریر٢٠١٢اکتوبر ترین ما ے کی ب ہ ہ ہ

http://www.friendskorner.com/forum/showthread.php/295225-

%D8%AF%D9%88-%D9%82%D9%88%D9%85%DB

%8C-%D9%86%D8%B8%D8%B1%DB

%8C%DB%81-%D8%A7%D9%88%D8%B1-

%D8%A7%D8%B3%D9%84%D8%A7%D9%85%DB%8C-%D9%88%D9%86%DA

%88%D9%88

ونا پ گا ا ڑےاپن قدمو پر ک ہ ھڑ ں ے

ی لیکن یا کرت د و م ی ش ی کمتر حیثیت ک حامل ر میش س ورکنگ بیز س ب ںکمزور طبق ہ ے ہ ہ ہ ں۔ ہ ہے ے ھ ے ے ہ ہ ے

تا مصلحین اور انبیاء کرام توازن پیدا کرن ک لی ر بی کا موجو لگا ر ن ر بیز اور کوئین پ ن ر پ ےلی ے ے ہے۔ ہ ڈ ھ ڈ ھ ڈی ان ک حامی ی تاریخ کا مطالع کرک دیک لی زیاد تر کمزور طبق ےسرتو کوششی کرت ر ہ ے ہ ں ھ ے ہ ں۔ ہ ہے ے ں ڑر بی ن ان کی مخالفت کی ان کی جانی تک ل لی مصلیحین ن ر بیز اور کوئین پ ن ر پ ں۔وئ جبک لی ے ں ۔ ے ڈ ھ ڈ ھ ڈ ہ ے ہ

ل کی ی پ و ن حمل می کب ی ان ی اور نا ی ت ۔اور انبیاء کرام ک پاس کوئی فوج ن ہ ھ ں ہ ے ں ھ ہ ھ ں ہ ے

ا رتا راستی کی باتی کرتا ت ا گلیو می ننگ پاؤ چلتا پ رتا ت ۔سقراط کوئی کون سا فوجی سات لی پ ھ ں ھ ں ے ں ں ۔ ھ ھ ے ھ ںات س نکلت د د کر جوت صاف کرن وال ا ک ش ر بی کا مسل ی ت ن ر بیز اور کوئین پ ن ر پ ےلی ے ھ ہ ے ے ے ے ہ ہ ھ ہ ہ ڈ ھ ڈ ھ ڈ

ا راستی کیا یا اس کی افادیت س نیل کن کو کوئی غرض وتا نظر آتا ت پا ختم ر ی اپنا ٹھت ان ے ہے ۔ ھ ہ ٹ ٹہ ں ہ ھے۔ات و ک کا مصلیحین اور انبیاء کرام ک ی اور ان کا ر ن وتی و خوب خوب جانت ت ک و پ ی ےن ھ ہ ھ ٹہ ں ہ ڈ ھ ہ ہ ھے ے ہ ۔ ہ ں ہو جائ گا ی علم ی گویا و آسمان س زمین پر آ جائی گ ان کی اصلیت کا باقی ماند کو ب ۔ال ر ے ہ ھ ہ ے۔ ں ے ہ ں ہ ہے ڈ

ی اور و ر وت ر و ک سر تن س جدا گنا شمار ب ی ب ںاس ذیل می و آخری حد تک گی ہ ہے ہ ہے ے ہ ے ے ں ہ ے ے ں۔ ہ ے ہ ں۔خدا معلوم ی سلسل کب تک جاری ر گا ہے ہ ہ

ی ک ی رست موت کی طرف جاتا مخلصین مصلحین اور انبیاء اس را پر چلت آئ وئ ب ےی جانت ے ہ ہے۔ ہ ہ ہ ھ ے ہ ے ہا البت ی ی ر میت کی حامل ن ر آگ اپنی معنویت می صفر س زیاد ا و ک صلیب یا پ ر ہی ز ں ہ ۔ ہ ں ہ ہ ہ ے ں ھ ہ ہ ہ ں ہ

ر بیز می و جائ گی لی و گئی اس روز قیامت برپا وتی جس دن ی برابر ی ںپانچو انگلیا برابر ن ڈ ۔ ے ہ ں ہ ہ ں ہ ں ہ ں ںی عزت اور ی ال ان ن کا جرم کرتی ا ی خط پ ی آتی اور نا کاو می ن ی و ب د اگلتی ںکچ ش ہ ں۔ ہ ے ڑ ھ ہ ں ں ہ ں ے ہ ہ ں۔ ہ ہ ھی کر پاتا ال اس نوع ی نظر انداز ن ی ان ر بیز ک گن گان وال مورک ب ن ر پ ۔شان س نوازتا لی ں ہ ں ہ ھ ھ ے ے ڈ ھ ڈ ہے۔ ے

ر بیز کو امرتا س سرفراز فرماتا گویا دنیا اور آخرت کی سرفرازی ان ک حص می آتی ہے۔کی لی ں ہ ے ہے۔ ے ڈ

ت سوو می س ی سرفرازی غلم بلور ک مقدر کا حص بنی اب سردار سلیم حیدر وزیر ا ب ۔مار ہ ے ہ ے ں ں ہ ں ہ ے ہر بی کا پتل جلن اور نعر بازی ک جرم کی ن و ن کوئین پ رافی آئی ان ےمملکت ک نصیب می ی ہ ے ڈ ھ ے ں ہ ہے۔ ٹ ہ ں ے

ی موت س ی کی طرف س تادیبی کاروائی کی خبر سنائی گئی سردار سلیم حیدر ن ب ےپاداش می پار ھ ے ہے۔ ے ٹ ںوئ اپن موقف اور کئ کو درست قرار دیا موت آقا کریم (آپ کی خدمت می ان حد ںنظری ملت ہے۔ ے ے ے ہ ے ںو زندگیا قربان ان کی محبت می ایسی لک تی ںدرود و سلم) کی حرمت ک سامن کیا معنویت رک ں ھ ں ہے۔ ھ ے ےشک ال ک پاس راستی کا رست اختیار کرن والو ک لی ی ب بدل اعزاز س کسی طرح کم ن ےکرنا ب ے ں ے ہ ے ے ں۔ ہ ے ےی لوا تو کرت ی جو دک ر بیز ک گماشت موجود ن ر پ اد فورم لی رنی پر نام ن ی اجر ان ا ںب ہ ے ھ ں ہ ے ے ڈ ھ ڈ ہ ٹ ٹ ہے۔ ہ ڑ

ا البت من زبانی جان قربان کرن کی ی کرت ر بی کی شان می ایک کلم برداشت ن ن ےلیکن کوئین پ ہ ہ ں ہ ے۔ ں ہ ہ ں ڈ ھی کی مارت ں۔ب ہ ے ں ڑ

ےایک شخص اپنا نام صادق مسیح بتاتا لیکن کام حضرت عیسی مسیح کی محترم تعلیمات ک برعکس کرتا ہےتا اس عیسائی مان لی مگر کیو اور کس بنیاد پر ایک شخص اپنا ون کا دعوی بند ۔ اور عیسائی ں ں ے ہے۔ ھ ے ہ ہے

وتا ا محمد (آپ کی خدمت می ان حد درود و سلم) دشمنو کی صف می ہےنام نور محمد بتاتا لیکن ک ہ ں ں ں ھڑ ہےی زبان س اقرار کرنا ےاس کو کیو اور کس بنیاد پر مسلمان تسلیم کر لیا جائ ایمان ک لی تین شرائط ں ہ ے ے ے۔ ںی مان سکتا مطابق عمل کرنا آقا کریم کا پیرو کار ال ک سوا کسی کو ال ن ۔دل س تسلیم کرنا اور اس ک ں ہ ے ۔ ے ے

لی اورآخری شرط ون ک لی ی پ وتی مسلمان ون کی نشانی ی اس ک محمدن ہے۔ی ہ ہ ے ے ے ہ ہے۔ ہ ے ھ ے ہ

وتا ی لیکن ان کا عمل اس ک برعکس ت ر بیز زبان س دعو باند ن ر پ ر بیز اور معاون لی ن ر پ ہلی ے ں ہ ے ھ ے ے ڈ ھ ڈ ڈ ھ ڈر بی کی شرع ک ن ر کرنا کوئین پ ی ان کا ر بی ک لی کرت ن ی کوئین پ ے و جو کچ کرت ڈ ھ ہ ں ہ ے ے ے ڈ ھ ں ہ ے ھ ہ ہے۔

ل جاتا ی ان ک لی تادیبی کاروائی کا دفتر ک وتا جو عمل‘ ک ک مطابق کرت ہے۔عین مطابق ھ ے ے ں ہ ے ے ہے ہے۔ ہ

ر بی کی گماشت اور معاون گماشت قوتو ک سامن سین تان کر غلم بلور اور سردار سلیم حیدر ن ہکوئین پ ے ے ں ہ ہ ڈ ھر ی بلک قائم اور اس ک اور کی ک لی ی و ناصرف اپن کی کا اعتراف کرت و گئ ہک ے ے ے ہے ہ ں ہ ے ے ے ہ ں۔ ہ ے ہ ھڑے

ی ان ک اس پخت ایمانی کردار کی تحسین کرنا اور ان ک شان ب شان ک ھڑےقربانی دین ک لی تیار ہ ہ ہ ے ہ ے ں۔ ہ ے ے ےرتا اگر اس موقع پر صاحب ایمان مگر کمزور طبقو ن پی ٹھونا حق پرست طبقو کا فرض عین ے ں ہے۔ ٹھہ ں ہ

ر صورت ی آج لوگو کو اپن قدمو پرب ی اب آسمان س موسی کلیم ال اترن ک ن ائی تو یاد رک ہدک ں ے ں ں۔ ہ ے ے ے ں ھ ھ

ر بی س نجات صاصل کرن کا موقع بصورت ن ونا پ گا اس معرک حق و باطل می کوئین پ ا ہے۔ک ے ے ڈ ھ ں ہ ۔ ڑے ہ ھڑی چبا جائی گی جبک آتی نسل کا یا ب ر بیز ان کا گوشت کیا ن ر بی اور اس کی معاون پ ن ہدیگر کوئین پ ں ھ ں ہڈ ڈ ھ ڈ ھ

و گا ۔حشر آج س بدتر ہ ے

و سکتا ہےنر اور تجرب س استفاد ترقی کا وسیل ثابت ہ ہ ہ ے ے ہ

ی ت س ایس لوگ ملی گ جو کم پ یا سر س کب ی ب ی شعب کی مارکی می جا کر دیک ھکسی ب ے ے ڑھے ے ں ے ے ہ ں ھ ں ٹ ے ھی کچ کم ی بات چیت کرن می ب وت ر ور نر س ب ن ک ن پ ‘ لک وت ی گئ ی ن ھاسکول ھ ں ے ں۔ ہ ے ہ ہ ہ ے ہ ے ے ڑھ ے ھ ے ہ ے ں ہ ہر ی کا جاری کرد گی ا جاتا کیونک ان ک پاس کسی یونیورس ی سمج ی ان پ وت لیکن ان ی ڈن ہ ٹ ے ہ ہے ھ ہ ڑھ ں ھ ے ہ ں ہوتی ک و ر پروان پر اس امر کی تصدیق لزم ی اس گی ی محدود ن ا تک وتا بات ی ی ہپروان ن ہ ہے ہ ے ڈ ں ہ ہ ں ہ ۔ ہ ں ہ ہ

رک ک تمام مضامین می ن کو ملی گ جو می ی دیک ت س ایس ان پ ب ںانگریزی می پاس ب ے ٹ ے ں ے ھ ھ ڑھ ے ے ہ ہے۔ ںو گ و گئ و گ لیکن ماسی مصیبت کو سر کرن می ناکام ے۔کامیاب ں ہ ے ہ ں ے ے ے ں ہ

وتا اور ی کوئی نر ر ان پ حضرات ک پاس کوئی ناکوئی اور کسی ناکسی فیل می کمال کا ہان رجس ہے ہ ہ ں ڈ ے ڑھ ڈ ٹی می ن پوری دیانت داری س اس کا سرو کیا و اپنی فیل س متعلق و و ہزبانی کلمی کی بات ن ہ ے ڈ ہ ہے۔ ے ے ے ں ں ہ

وتی ک و بلسند اور ماسی نگ ر جاتی ان کی بد قسمتی ی ی ک عقل د ہباریکیا جانت ہ ہے ہ ہ ہے۔ ہ ھ ہ ں ہ ے ںی وت ں۔مصیبت ک اشیرباد س محروم ہ ے ہ ے ے ے

ا جائ یا رز س کم تر سمج ول گری ےایس لوگو کو کیو اور کس بنیاد پر غیر فائد مند قرار دیا جائ یا ھ ے ڈ ہ ڈ ے ہ ں ں ےنر اور نر اور تجرب کی بنیاد پرتنخوا ن دی جائ اس قسم کا سوتیل روی ناصرف ان ک ی ان ک ہان ے ہ ے۔ ہ ہ ے ہ ے ں ہان والی بات نر اور تجرب س پورا پورا فائد ن ا ےتجرب س انحراف ک مترادف بل ک ان ک ٹھ ہ ہ ے ے ہ ے ہ ہے ے ے ے

ہے۔

ی ا تجرب ک تسلیم کرن کو محدود کر دیا گیا اور ی روی کسی طرح درست اور مناسب ن ں۔مار ہ ہ ہ ہے ے ے ے ں ہ ے ہو جاتا ک تجرب تسلیم کیا جاتا تجرب ک تسلیم کی ی صورت قطعی نامناسب اور م ی ط ہتا ے ے ہے۔ ہ ہ ہے ہ ے ہ ہ

ان تجرب کو تسلیم کرن کی چند صورتی درج کر ی چ ت ب وری اور ی ترقی کی را می ب ںاد ے ے ہے۔ ٹ ڑ ہ ں ہ ہ ہے ھ

و ا ںر ہ ہ :

‘ ی ایک سال ک تجرب کو تسلیم کرنا ١ ہے۔ سرکاری ملزمین کو سالن انکریمن لگتی کیو ے ے ہ ں ہے ٹ ہ ۔

ہے۔ ایک اسکیل س اگل اسکیل می ترقی ملزم ک تجرب کو قبول کرنا ٢ ے ے ں ے ے ۔

وتی ٣ لی شرط ی پوس پر سلیکشن ک لی تعلیم ک سات تجرب پ ہے۔ کسی ب ہ ہ ہ ھ ے ے ے ٹ ڑ ۔

وتی ی پبلیکیشنز کیا ٤ ہے شعب تعلیم می چناؤ ک لی تعلیمی سند تجرب اور پبلیکیشنز کی ضرورت ہ ہے۔ ہ ہ ے ے ں ہ ۔ی تو وج ہے۔اس شخص کا تجرب اور ک ہ ھ ہ

ی بنتا ک پرانا تجرب کار اور٥ ا عام سا مقول “نوا نو دن پرانا سو دن“ کیا اس مقول کا ی مطلب ن ہ ب ہ ں ہ ہ ے ں ہے ہ ڑ ۔وتا ت س موسمو س گزر چکا ہے۔وقت ک ب ہ ے ں ے ہ ے

یسز٧ ت س منظور شد تعلیمی ادار لئف ورک ریسرچ وغیر س متعلق تجرب ک کری ڈ دنیا ک ب ے ے ے ہ ے ہ ے ہ ے ۔ی ں۔دیت ہ ے

یچر سنز‘ پسر سابق یا موجود٧ ا کسی تعلیمی ادار می داخل ک لی حفظ‘ این سی سی‘ مار ہ ہ ٹ ے ے ے ں ے ہ ے ہ ۔ہے۔فوجی‘ سکاؤ وغیر کا داخل می فائد دیا جاتا ہ ں ے ہ ٹ

ون کا فائد دیا جاتا ٨ ری مین ہے۔ کسی ملزمت ک حصول ک لی مل ہ ے ہ ٹ ے ے ے ۔

میت کو واضع کرن کی کوشش کی ہے۔درج بال چند ایک معروضات ک حوال س می ن تجرب کی ا ے ہ ے ے ں ے ہ ےایا جا سکتا اس طرح قومی ترقی کا ایک نر س معقول ترین فائد ا ر ک تجرب اور ول گری ہے۔نان ٹھ ہ ے ہ ے ے ڈ ہ ڈ

ہے۔اور ذریع تلشا جا سکتا ہ

ر و گیا تو تعلیم یافت ی ک انگریزی می فیل تو ان پ پاس ہی اصول کسی طرح درست اور فائد مند ن ہ۔ ہ ڑھ ں ہ ں ہ ہ ہی اس کا واسط مقامی وت ی زندگی ک دن پور کرنا ا ی جاتا اس ن ی ر سفیر بن کر ن ہکوئی با ں۔ ہ ے ہ ے ے ہ ں ہ ے ں ہ ہ

تا معامل کو تین طرح س لینا پ گا ی س ر ڑےلوگو ے ے ہے۔ ہ ے ہ ں

ائ١ ی پاس سمج ون وال کو ب ے۔ انگریزی می ناکام مگر دوسر مضامین می پاس ھ ھ ے ے ہ ں ے ں ۔

ی ان کی٢ ت ارت رک و گئ ت اور اب کسی ناکسی میدان می م ل انگریزی می ناکام ت پ ں۔ ب ہ ے ھ ہ ں ھے ے ہ ں ے ہ ہ ۔

ی ر پروان ان ی کی اسناد جاری کر دی جائی ی گی ارت اور تجرب کی جانچ ک بعد بور یونیورس ںم ہ ہ ڈ ہ ں۔ ٹ ڈ ے ے ہےمحض چند سال فائد د گا لیکن ہ

تا ر گا ر دیک ت س آت سالو تک اپن جو تر طور پر استعمال می آ سک گا جو ب نر ب ۔ا ان کا ہے ھ ہ ے ں ے ے ہ ے ں ہ ہ ۔

نر س متعلق تحریر صدیو تک کام آتی ر گی ۔ب ان ک ہے ں ے ہ ے ۔

ا البت ان اسناد ک اجرا کا ایک معیار بنایا جا سکتا مثل ہے۔ج ے ہ ں ہ ۔

زار الفاظ کی ان کی اپنی زبان می تحریر نر کا دو سال تجرب + دو رک ک لی متعلق ںمی ہ ہ ہ ہ ہ ے ے ٹ

زار الفاظ پر مبنی ان کی اپنی زبان می نر کا چار سال تجرب + پانچ رک‘ متعلق ی ک لی می رمی ںان ہ ہ ہ ہ ہ ٹ ے ے ٹ ڈ ٹتحریر

زار الفاظ پر مبنی ان کی اپنی نر کا چ سال تجرب + سات ی متعلق رمی رک+ ان ہبی ا ک لی می ہ ہ ھے ہ ہ ٹ ڈ ٹ ٹ ے ے ےںزبان می تحریر

زار الفاظ پر مبنی ان کی نر کا آ سال تجرب + دس + بی ا متعلق ی رمی رک+ ان رز ک لی می ہماس ہ ہ ٹھ ہ ہ ے ٹ ڈ ٹ ٹ ے ے ٹںاپنی زبان می تحریر

زار الفاظ پر نر کا دس سال تجر + پندر رز متعلق + ماس + بی ا ی رمی رک+ ان ہایم فل ک لی می ہ ہ ہ ہ ہ ٹ ے ٹ ڈ ٹ ٹ ے ےںمبنی ان کی اپنی زبان می تحریر اور تین پبلیکیشز

زار نر کا بار سال تجرب + بیس رز+ ایم فل متعلق + ماس + بی ا ی رمی رک+ ان ری ک لی می ہاک ہ ہ ہ ہ ہ ٹ ے ٹ ڈ ٹ ٹ ے ے ٹ ٹ ڈںالفاظ پر مبنی ان کی اپنی زبان می تحریر اور پانچ پبلیکیشز

نر کا پندر سال ری متعلق اک رز+ ایم فل + + ماس + بی ا ی رمی رک+ ان ری ک لی می اک ہپوس ہ ہ ہ ٹ ٹ ڈ ٹ ے ٹ ڈ ٹ ٹ ے ے ٹ ٹ ڈ ٹزار الفاظ پر مبنی ان کی اپنی زبان می تحریر اور سات پبلیکیشز ںتجرب + تیس ہ ہ

ل ی آئ گی لیکن ا نر دشمن لوگو کو ی تحریر خوش ن ہانگریز کی روحانی اولد لکیر ک فقیرو اور ے ں ہ ہ ں ہ ں ےنر مندی اور تجرب ی وقار پ ےدانش ان معروضات کی افادیت کو ضرور تسلیم کری گ اور ملک می ب ہ ڑ ے ں ے ں

نر اور تجرب کاغذ پر آ سک گا اور ی تردد ل اقتدار کو مشور دی گ اس طرح ملکی ہس استفاد کا ا ے ہ ہ ے۔ ں ہ ہ ے ے۔آتی نسلو ک کام آسک گا ے ے ں

ا جائ گا؟ ےی ظم کس کی گردن پر رک ھ ہ

ل و ‘ ‘ تنور‘ حجامت گا ا پ ‘ اس لی حجامت ک لی حجام ک پاس جانا پ ی ی ت ر پر ن ٹکل بیغم گ ہ ہ ھٹھ ۔ ڑ ے ے ے ے ں ھ ں ہ ھر موضوع س متعلق باتی اور خبری ا سیاسی سماجی معاشی ثقافتی غرض ‘ ج ی ںوغیر ایسی جگ ں ے ہ ں ہ ں ہ ہ ہ

وتی نظر آتی حکیمو ک نسخ اور ان ک اثرات ی اپن کمال کو چ ی جگت بازی ب ےسنن کو ملتی ے ے ں ہے۔ ھ ے ھ ں۔ ہ ےی لت چل جات ی ک بند در ک ں۔ک متعلق آگ ہ ے ے ے ھ ے ہ ے

ون اور قیامت کی گرمی ک باوجود حجامت گا می چ سات لوگ موجود ت میر سوا ےبجلی ن ھے۔ ھے ں ہ ے ے ہ ہت ان ا پان سات من بعد ان می س کوئی ایک یاد دل دیتا ک گرمی ب ہے۔کوئی حجامت بنوان وال ن ت ہ ہ ے ں ٹ ۔ ھ ہ ےا ک سحری افطاری ہمی س ایک ن خبر سنائی ک بجلی ک دفتر می ایک ب افسر ن حکم د رک ہے ھ ے ے ڑے ں ے ہ ے ے ںی کر سکتا و ا جو ی ن ر نماز ک وقت بجی بند کرنی ورکرو ن احتجاج کیا تو اس ن جوابا ک ہاور ں ہ ہ ہ ے ے ں ہے۔ ے ہضم کرنا تک آمیز کلمات ائی ی افسر ک انت ر کی را ل عزت بچان ک لی ان و اور گ ہنوکری چ ہ ہ ے ں ھ ے ے ے ے۔ ہ ھ ڑے ھ

ڑے۔پ

و نظر ن ر حوال س افوا لگی عملی صورتحال پر غور کیا تو اس خبر می کوئی ک ہمج ی خبر ٹ ھ ں ۔ ہ ے ہ ہ ہ ھےی آتی انگریز اپن سات و کی آمیزش نظر ن ی اس می ج ا جائ تو ب ھآئی اگر تاریخی حوال س دیک ے ۔ ں ہ ٹ ھ ں ھ ے ھ ے ہ ۔گت سنگ آزاد گت‘ ب ی دیس ب ت ی س تعاق رک ا ا جعفر اور صادق ی ی آیا ت ھغدار ل کر ن ھ ھ ں۔ ہ ے ھ ے ہ ں ہ ۔ ھ ں ہ ے

ی ک ابن ابئی ن دستخط ا یت ورن پر ی ) ک گوان اس کی آتما کو شناتی اور سورگ می جگ د ے(ب ے ہ ں ہ ٹ ھ ڈ ے ے ہ ں ھھے۔ثبت کی ت ے

لک ی اگر مال کی ج ی کر سکت وتا ی جا ومال ک لی کچ ب ی ب ن ھان راکششو کا کوئی دین مذ ں۔ ہ ے ھ ھ ے ے ہ ہ ۔ ہ ں ہ ہ ںی بگا سکا ی مانگ ل تو د دی گ ساری عمر ابا اس کا کچ ن ا کر کوئی ان س ان کی ما ب ڑدک ں ہ ھ ے۔ ں ے ے ھ ں ے ھ

ک خرچ کرک ا ون عورت ل دی گ ‘ کیا بگا ل گا اب کا کیا چند ی ے۔مانگن وال انسان سا ں ے ے ے ٹ ہے ے ۔ ے ڑ ہے ہ ےی گا ر چند اضاف ی ۔ابا خوش محل خوش اور واقفیت می ب ہ ہ ہ ھ ں ہ

ی بعد می اس می کسی ناکسی سطع پر ل افوا لگی ت یلت گی اور ی خبر جو پ ںمیری سوچ ک دائر پ ں ھ ہ ے ہ ہ ے ے ھ ے ےی باقاعدگی س بجلی جاتی ر نماز ک موقع پر ب ون لگی سحری اور افطاری اور ہے۔سچائی محسوس ے ڑ ے ہ ۔ ے ہ

یم ت اردو س متعلق لوگ اردو ی جائ گی ک کیا مفا ا ک ان موقعو پر بجلی ن ےر گیا ی اعلن ک ھے۔ ہ ے ے ں ہ ں ہ ہ ہ ہا وا ی ی اس اعلن یا دعوی می مصدر جانا کا استعمال ی ںمصادر ک استعمالت س آگا ن ہ ہے۔ ہ ں ں۔ ہ ں ہ ہ ے ے

و ا ںصرف تین استعمال پیش کر ر ہ ہ

۔و کام س گیا ے ہ

۔و جان س گیا ے ہ

ی گیا ن ک باوجود حامد اسکول ن ۔ک ں ہ ے ے ہ

ا مراد ی وا یعنی ان موقعو پر بجلی آئ گی ی ہےاعلن ک مطابق مصدر جانا آنا ک لی استعمال ہ ں ہ ۔ ے ں ہے۔ ہ ے ے ےوئی تا وعد خلفی ی جائ گی اس حوال س کون ک رو می ن ہے۔ک بجلی گ ہ ہ ہے ہ ے ہ ۔ ے ں ہ ں ں ھ ہ

وبتا ) میرا دل ا نائی ک لی لفظ خلیف مستعمل مار ا خلیف یار ( ا موجود لوگو می ایک ن ک ڈو ہے ہ ے ے ں ہ ے ہ ہ ہ ے ں ں ں ہر اور دو ل دو صبح دو دوپ ا می پ ؟ اس ن جوابا ک ا س پایا ا ی فیض تم ن ک ہ خلیف ن ک ے ہ ں ہ ے ہے ے ں ہ ے ہ ہ ے ے ہے۔ی و بچو کا مامو ان اتا ی شام کو ک ی رو ی صبح اور آد ی رو ا اور اب آد ا تا ت یا شام کو ک ںرو ھ ں ں ں۔ ہ ھ ٹ ھ ٹ ھ ھ ھ ں ٹلتا زلف کد ک بالکل سامن ل کب تک کسی کو ک کوئی ب و گیا ی چ ا چار پانچ دن بعد ےل گیا ت ے ے ہے۔ ھ ھ ۔ ڑ ھ ہ ھ ے

ک ا سارا دن آد س دو کلو س زیاد ک گا ن ا مندا ہحاجی آ وال کی دوکان اس ن بتایا ب ے ہ ے ے ھ ہے۔ ڈ ٹھ ڑ ے ہے۔ ے ٹےی سبز مرچو ک سات میسر آئ گی تو ی می رگ ی کون ی رو ی آتا جب دو کی بجائ آد ےایک آد ھ ے ں ڑ ں ڈ ٹ ھ ے ہے۔ ہ ھ

وک پیاس روز دارو و ی ب ونا بذات خود حیرانی کی بات سوچتا وبن ک فیض پر حیرانی ںدل ہ ھ ہ ں ہ ہے۔ ہ ے ے ڈا جائ گا؟ ےاور نمازیو پر پسین کی برسات کا ظلم اور جبر کس کی گردن پر رک ھ ے ں

ا آزادی؟ ہےکیسی آزادی ک ں ہ

ا ک وسنیک ب ء ارض ی ترین خط و ک برصغیر دنیا کا ب ار کر چکا ڑےاس امر کا متعدد باراظ ے ں ہ ہے۔ ہ ہ ہ ں ہ ہ

ی سکندر دنیا فتح ی ناقابل یقین کارنام انجام دیت آئ ی میدان کار زار می ب ین ں۔ی محنتی اور ذ ہ ے ے ے ھ ں ں۔ ہ ہ ہ

یپو کا نام ل کر انگریز مائی اپن بچو ا تو اس نانی یاد آ گئی ا لیکن راج پورس س پال پ ںکرن چل ت ے ں ے ٹ ۔ ے ڑ ے ہ ھ ےی راتی ت ں۔کو ھ ڈ

ی شاعر علمتو اشارو می تلخ حقیقتو کو کاغذ ک بدن پر ین اور ب باک ر ی بل ک ذ ل قلم ب ےا ں ں ں ں ں۔ ہ ہے ے ہ ے ھ ہ‘ نبی ک قریب ی کیلن کا مو نم می د و مورخ ن اورنگ زیب جو برصغیر کو ج ی پی ےاترات آئ ہے ڈھ ے ھ ں ہ ے ٹ ں۔ ہ ے ےادر ول کر رک دی ب ہپنچا دیا رحمان بابا صاحب ن واضع الفاظ می اس کی کرتوتو کی قلعی ک ہے۔ ھ ھ ں ں ے ہے۔

د ک کرب کو بیان کر دیا ذرا ی شعرملحظ فرمائی ی رومانوی الفاظ می اپن ع ب ںشا ظفر ن ہ ہ ہے۔ ے ہ ے ں ہ ڑے ے ہہے۔کتنا کرب پوشید ہ

‘ لیکن میش ی میری دشمن ہچشم قاتل ت ہ ھ

ی ی ایسی تو ن ت و گئی قاتل کب ھجیسی اب ہ ھ ہ

ی انت کی تذلیل ی کیا گیا بلک ذ ی تسلیم تک ن انت کو کب ی دور کی بات‘ ان کی ذ انت کی پذیرائی تو ب ہذ ہ ہ ں ہ ھ ہ ڑ ہی اس ک برعکس کرسی ی گئ ی بعض تو جان س ب ات کا گئ نر مندو ک ےکی گئی ں۔ ہ ے ھ ے ں۔ ہ ے ٹے ھ ہ ے ں ہ ہے۔

ولی چک اپنی عیاری ک بل پر کرسی پر ی ج ولی چکو کو نوازا گیا ی ےقریب گماشتو اور کنقریب ج ھ ہ ہے۔ ں ھ ںی ں۔شب خون مارت آئ ہ ے ے

رتی ک نمک حرامو ک سبب بیرونی طالع آزماؤ ک سبب ی ی غدارو اور د ہتاریخ کا مطالع کر دیک ے ں ے ں ے ھ ں ں ھ ہا ی اورا ائ ی خوب پچر ا موجی کی وسائل س ی غیرو ن اس ک رتی غیرو کی غلم ر ڑد ں ہ ے ڑ ے ں ہ ں ے ے ے ں ہے۔ ہ ں ھانت کا رتی ک نمک حرام لوگو کی ذ ی ک ی سلسل چلتا ر گا ی غدار اور د ی حالت بتات ہر ں ے ھ ہ ۔ ہے ہ ہ ہ ں ہ ے ں۔ ہ ہے

ی ی گ اس ذیل می خدا ک خوف کی بات کرنا حماقت س کم ن ں۔اسی طرح قیم کرت ر ہ ے ے ں ے۔ ں ہ ے ہ

؟ ائی ںخدا‘ خدا کا خوف ک ھ

ی و کو ا دور کیا جانا آج ک خدا نما بادشا ی طور اور وتیرا ر ہبادشا لوگو کا شروع س ی ں ہ ے ہے ہے۔ ہ ہ ے ں ہوک پیاس تا اس کی ب ی رک ی شخص ان ک لی کی مکو س زیاد حیثیت ن ھدیک لی کیا کر ر ۔ ھ ں ہ ہ ے ڑے ڑے ے ے ں۔ ہ ہے ں ھ

ا انا مل ر و دعو ک عوض جنتی اور مفتی ک ی تو باتو اور ج ی ان ی کوئی غرض ن ہے۔س ان ہ ھ ے ں ٹے ھ ں ں ھ ں۔ ہ ں ہ ےا تو چانن ی تو و کیا کری ان ک یرو می ی لوگ اند ا ر ی تو گلچر ا ںان کی دلل افسر شا ہ ے ں ہ ں ہ ں ں ھ ہے۔ ہ ڑ ے ہ

ہے۔

وتی ی ی ب ی سرکاری چ ر سال آتا سرکاری اور نجی سطع پر جشن منائ جات ہے۔چود اگست ہ ھ ھٹ ں۔ ہ ے ے ہے۔ ہ ہین و فطین شخص کو سلم ا اس دن ک حوال س می اس ذ ا ت ین لوگو کی بات کر ر ا ک ذ ہمی ی ں ے ہ ے ھ ہ ں ہ ے ں ہ ں

و جس ن ی نعر ایجاد کیا ہکرتا ہ ے ں ہ

و ----- ہجشن آزادی مبارک ------ ‘ ی م آزاد ن ا ا یا و جانتا ت ات دک ی نعر ن کمال کا ںجشن آزادی کی مبارک آزادی کی ن ہ ہ ھ ہ ہے۔ ھ ھ ہ ے ہ ں۔ ہ ہےی ن پر کوئی پابندی تو ن می می مبتل ر ن اور خوش ف ی خواب دیک انا خواب دیک ر ںآزادی کا س ہ ے ہ ں ہ ے ھ ں۔ ہ ہے ھ ہ

و ک غلم ےورن قوم خادم اور حکومتی گماشتو کی غلم ی خادم اور حکومتی گماشت امریک ک پی ں ٹھ ے ہ ے ہ ہے۔ ں ہں۔ی ہ

ا آزادی؟ ہےکیسی آزادی ک ں ہ

ی ی ال ی ان ان اور اپنا دلل بنان پر اتر آت ‘ اس نیچا دک ی و جات ہجو لوگ منصف ک درپ ں ھ ں ہ ے ے ے ھ ے ں ہ ے ہ ے ےی قوم ک حص و جات م ل یرجعون ک درج پر فائز ہاپنی گرفت می ل سکتا و صم بکم عم فا ے ں۔ ہ ے ہ ے ے ھ ہ ہے۔ ے ںی اکتفا ی صرف جشن پر ی ال ناکر آت سالو می ب وم س منا ر ہمی فقط جشن آیا سو و د ھ ں ں ے ے ہے۔ ہ ے ھ ہ ہے ں

ے۔کر

و چکا میری اس تحریر کو ا ک ملک کا آئین معطل یا چیلنج ہے۔می ن اپن ایک کالم می عرض کیا ت ہ ہ ھ ں ے ے ںاد جشن آزادی کی کرتوت ی ک ملک چیلنج یا معطل آئین ک ی کیا اس نام ن ی چیلنج ن ےکسی ایک ن ب ہ ہے ہ ہ ۔ ں ہ ھ ے

ی غیر آئینی ی ی جشن ب عوام آخر کس قانون اور آئین ک تحت جشن منا ر ا ہے۔حوال س چل ر ھ ہ ں۔ ہ ہے ے ہے۔ ہ ے ہی ی حق حاصل ن و مو کی خوشی منان کا ب ں۔عوام کو تو ج ہ ھ ے ٹھ ٹ ھ

ےسال روا ک اس روائیتی جشن ک موقع پر مج محمد نعیم صفدر انصاری ایم پی ا قصور کا ایک ھے ے ے ںموبائل میسج مل

نس یپن پی ان ی آتی چود اگست ڈے زنجیری غلمی کی‘ دن آتا آزادی کا آزادی ن ڈ ڈ ہ ہ ۔ ں ہ ہے ں ۔۔۔۔۔۔۔

ہمحمد نعیم صفدر انصاری نوجوان سیاست دان اس کا موبائل میسج میر مندرج بال موقف کا زند اور ہ ے ہے۔ہجیتا جاگتا ثبوت ایک ایوان ک ممبر ک موبائل ک من س نکلی ی بات اس امر کا واضع ثبوت ک ہے ہ ے ہ ے ے ے ہے۔ن محسوس ی اس غلم اور غبن اور کرپشن آلود فضا می گ ن وال نوجوان ب ھٹملک اور قوم کا درد رک ں ہ ھ ے ے ھ

ی ں۔کرت ہ ے

ی ن ی پور ایوان کی گ ن ن گویا ی ون مین گ ہمحمد نعیم صفدر انصاری ایوان کلچر کا نمائند ہے۔ ھٹ ے ہے ں ہ ھٹ ہ ہے ہات مت لگانا ی کیسی ارا لیکن کسی چیز کو ا سب کچ تم ا جائ بی و کو ک ہتو مثل ایسی ک ب ۔ ھ ہ ہے ہ ھ ٹ ے ہ ہ ہ ہے

ا ی مورخ س ک ر ب یرا جای اور پ ی ک لیا سب کچ جای لیکن دیا اند ہنمائندگی اور علقائی سربرا ے ھ ھ ے ھ ے ھ ہ ہے ہا گت ت ا دیالو کرپالو اور دیس ب و بادشا ب ۔جای لک ھ ھ ڑ ہ ھ ے

ی جو مار ایوانو می محمد نعیم صفدر انصاری جیس نمائند موجود وئی ک ر طور مج خوشی ںب ہ ے ے ں ں ے ہ ہ ہ ھے ہی کوسو دور ‘ آزادی اب ات صرف جشن آزادی لگا ی ک پاکستانی قوم ک ت ںاس امر کا شعور رک ھ ہے ھ ہ ے ہ ں ہ ے ھ

ی تو دور کی بات اس ک ا دیسی گ ی اس ک جسم می وافر خون ت اتی ت ی ک ے پرانی نسل دیسی گ ھ ۔ ھ ں ے ھ ھ ھ ہے۔رن تک ا س آئ گا آزادی خون مانگتی اس لی پی ب ی خون ک ی ن ی ب ی رو ےپاس تو سوک ھ ٹ ے ہے ۔ ے ے ں ہ ں۔ ہ ھ ٹ ھ

ی گزارا کرنا کافی ر گا ۔جشن آزادی کی مبارک باد پر ہے ہ

ی ںانسان کی مکو ن ہ ڑے ڑے

و جاتا اور ی ہانسان کسی حادث واقع معامل فکری اور نظریاتی اختلف وغیر ک حوال س جذباتی ہے ہ ے ہ ے ہ ے ے ےی کر گزرتا عمومی حالت می و تو ردعمل می کچ ب انی صورت ی ناگ ںکوئی غیر فطری بات ن ہے۔ ھ ھ ں ہ ہ ں۔ ہ

لیکن سوچ کی سطع عمومی حالت س مختلف ی سوچتا ےسوچ سمج س کام لیتا جذباتی حالت می ب ہے ھ ں ہے۔ ے ھوتی ک شخص کا معامل س تعلق اور واسط کس سطع کا ی ہے۔وتی دوسری صورت ی ب ہ ے ے ہ ہے ہ ھ ہ ہے۔ ہ

و گیا تو اس می اور مشین می ی کیا جا سکتا اگر انسان جذبات س عاری ںجذبات کو انسان س الگ ن ں ہ ے ۔ ں ہ ےی نا درست ن م مکمل طور پر جذبات کی انگلی پک ی ر جائ گا تا ں۔کوئی فرق ن ہ ڑ ہ ۔ ے ہ ں ہ

وا دونو ک بیانات ایک دوسر س ن کا اتفاق لیری ک بیان کی س سرخی پ ےآج اخبار می اوباما اور ے ے ں ۔ ہ ے ڑھ ہ ے ہ ںا کری گ جبک نچان والو کا پیچ ریو کو نقصان پ نا امریکی ش ی اوباما کا ک ت و رشت رک ہا ے ں ھ ں ے ہ ں ہ ہے ہ ں۔ ہ ے ھ ہ ٹ ٹ

ا جاتا اسلمی دنیا ی ک ک ی بنتا اصل ضرورت ی ت رو کا کوئی جواز ن نا ک پرتشدد مظا ہلیری کا ک ہ ھ ہ ۔ ں ہ ں ہ ہ ہے ہ ہوتا لوگ س لی گ چا ی محض بیان م اس واقع کا سختی س نو ۔تحمل اور برداشت س کام ل ہ ہ ہے ے۔ ں ٹ ے ے ہ ے ےی م جو ب ی ک وریت پسند اس ک معنی ی بنت ت ک امریکی قیادت انسان دوست اور جم ھسمج ہ ہ ں ہ ے ہ ے ہے۔ ہ ہ ے ھ

لیری ک مطابق ی ی ن کا حق حاصل ن ی اس ک ردعمل می کسی کو کچ کرن یا ک ی کری یا ک ہچا ے ہ ں۔ ہ ے ہ ے ھ ں ے ں ہ ں ں ہا یا کیا جائ دونو ک بیانو می کرختگی اورو ک دک سک نظریات ی جو مرضی ک ی ن ھکوئی بات ھ ے ں ں ں ے ں ے۔ ہ ں ہ ہ

ی ں۔س کوئی تعلق ن ہ ے

ی اس ک برعکس دوسرو ک وتا ک و اپن معاملت می کس قدر جذباتی ےان بیانات س واضح ں ے ں۔ ہ ں ے ہ ہ ہے ہ ےات اور زبان س مری یا جیئی ی ان کی ی و ان ک ر احساس اور احترام ن ہجذبات کا ان دل می رائی ب ں ں ے ھ ہ ے ہ ں۔ ہ ھ ں

ی ں۔سردردی ن ہ

ی دور لیری کی ب ت اوباما یا ی رک ی اور ان ک نزدیک کوئی حیثیث ن ڑگویا ی سار کی مکو ہ ے۔ ھ ں ہ ے ں ہ ڑے ڑے ے ہتی اس خنزیر پر ی رک خنزیر پر اسلمی دنیا گرفت کرن کا حق ن و گی ۔کی بات اسلمی دنیا پر چ ھ ں ہ ے ے ڑے ھ ہےا کیا جائ گا انسان دوست امریک اپنو ک لی کتنا جذباتی ےجو گرفت کرن کی کوشش کرئ گا اس کا پیچ ے ں ہ ۔ ے ھ ے ے

ل جذباتی بیان لیکن چمچ اس کی سو طرح س ے اوباما ک بیان س انداز لگایا جا سکتا ی ک ے ہے ھ ہ ہے۔ ہ ے ے ہےی ام ن ر اب یم کری گ حالنک ان دونو ک بیانات می رائی ب ں۔تشریح و تف ہ ہ ھ ں ے ں ہ ے ں ہ

وش “ کو جذباتی تحریر کا نام دیا گیا می ن اس تحریر کو پور ہمیری تحریر “فیصل کا وقت آ گیا ے ے ں ہے۔ ہے ےم وتا تا وش مندی کو زیاد دخل ا و و ہو حواس س قلم بند کیا می عمر ک جس حص می ہے ہ ہ ہ ں ہ ں ہ ں ہ ے ں ہے۔ ے

ی ی کر سکتا می ن معامل کا تجزی دلئل س کیا کیا ی سچی باتی ن ںغلطی ک امکان کو رد ن ہ ں ہ ہے۔ ے ہ ے ے ں ۔ ں ہ ےلیری ک بیانات س بخوبی لگایا جا سکتا گویا وا اوباما اور ا کیا گیا اس کا کیا اثر ہےی احتجاج حق ت ے ے ہ ہ ۔ ھ ں۔ ہ

وتا ک اسلمی برادری ک ی اوباما ک بیان س تو ی واضح ےی احتجاج ان ک لی معنویت س ت ہ ہے ہ ہ ے ے ہے۔ ہ ے ے ے ہی و گی یعنی اس کیا غلط ن ی گرفت وال پر ب ں۔مجرم کو نقصان دین ہ ۔ ہ ھ ے ے

ی وقت تی می ن اسی تناظر می تجاویز پیش کی ت ی رک ا ک اس قسم کی باتی معنویت ن ں۔می جانتا ت ھ ں ے ں ں۔ ھ ں ہ ں ہ ھ ںات رک کر ی دل پر ن والی جنس کب ھحالت معاملت ن واضح کر دیا ک ی باتو س سمج ھ ہ ں۔ ہ ں ے ھ ے ں ہ ہ ہے ے

ی جرم کرن وال جرم کران وال جرم کی صلح ائی خسار کا سودا ن نا انت ےبتای ان س لین دین رک ے ۔ ں ہ ے ہ ھ ے ےی اوباما اور ی ا ملن وال بذات خود مجرم ن ا می ں۔دین وال مجرم کی مدد کرن وال مجرم کی ہ ں ہ ے ے ں ہ ں ں ہ ے ےاور فلم کا مواد تخلیق ‘کردار ادا کرن ی تعزیر بنتی جو فلم بنان ی‘ و ی ان پر ب ےلیری بذت خود مجرم ے ہے ہ ھ ں ہ ہ

ہے۔کرن وال پر بنتی ے ے

ہے۔نفرت کو جبر س ایک حد تک دبایا جا سکتا جب معامل حد تجاوز کر جاتا تو سونامی بن جاتا ہے ہ ہے ےتا وتا امریک آج طاقت ک نش می سرشار و سمج ی نا ممکن ن ہےسونامی کی را می دیوار رک ھ ہ ہے۔ ں ہ ے ہ ۔ ہ ں ہ ھ ں ہ

ی ان کی ی سوچت آئ ی ی ل ب مارا کیا بگا لی گ آمر آج س پ یا اور کی مکو ںک ی چون ہ ے ے ہ ھ ے ہ ے ے۔ ں ڑ ہ ڑے ڑے ں ٹ ہ ہی مول می ات تی مست ی کامیاب ر ا دیا طاقت لگام می ر تو ںاس سوچ ن ان کا نام و نشان تک م ھ ہ ہے۔ ہ ہ ہے ں ۔ ٹ ے

ل سیاست اور بااثر طبق اس مد پر و موت کا لقم بنتا امریکی دانشور ا ا ےکتن کا کیو ن ر ے ہ ہے۔ ہ ہ ہ ہ ں ےا اؤس مکینو کو مشور دی ک و حد تجاوز ن کری انسانو کو کی ڑسنجیدگی س غور کری اور گورا ں ں۔ ہ ہ ہ ں ہ ں ہ ں ے

لئی ی اس می ان کی اور دوسرو ب ن کی بجائ انسان سمج ا سمج ہے۔مکو ھ ں ں ں ھ ے ے ھ ڑ

ی ںزندگی می می ک سوا کچ ن ہ ھ ے ں ں

نگ رو می لو شی ڈوزیر برقیات ک اعلن ک باوجود مختلف ش ڈ ں ں ہ ے ے

ی نا اور کرنا دو الگ چیزی ا ک ک ا ت ‘ می ن ک وئی جس می ں۔ی خبر میری اس تحریر ک بعد شائع ہ ں ہ ہ ھ ہ ے ں ں ہ ے ہخبر ونا اس امر کی طرف اشار ک خبر نویس اس حقیقت س ب ےاس تحریر ک باوجود اس خبر کا شائع ے ہ ہے ہ ہ ےی ممکن ک ان خوابو ک دیس کا اقامتی ایسا ب تا اور س ی رک وی پر بسیرا ن ر و پرت ہ یا پ ہے ھ ہے۔ ے ں ے ہ ھ ں ہ ھ ہ ھ ہے

ر می اپنا مافی الضمیر بیان کرن و یا پ ی ےاس تک میری ناچیز تحریر رسائی حاصل کرن می ناکام ر ں ھ ۔ ہ ہ ں ےان می و شائد اب ک سمج ی دوبار س کوشش کرتا ی صحیح ن و جو ب ا ںمی ناکام ر ے ھ ہ ں ہ ے ہ ہے۔ ں ہ ہے ھ ں۔ ہ ہ ں

و جاؤ ں۔کامیاب ہ

ن ی بذات خود بجلی دیک ی ان ک مابین لمحدود فاصل نا اور کرنا اپنی حیثیت می دو الگ چیزی ےک ھ ں۔ ہ ے ے ں۔ ہ ں ں ہنچن ک لی دو تارو کا استعمال کیا جاتا ایک ی متعلق پوائن تک پ ی ایک ن و کر ب ہے۔می ایک ں ے ے ے ہ ٹ ہ ں۔ ہ ھ ہ ں

ر سوئچ وتی ی عافیت اور سلمتی ن می الگ الگ ر ی تار دوسری گرم تار دونو تارو ک ہن ہے۔ ہ ہ ں ے ہ ے ں ں ۔ ڈ ٹھا ت ب می اختلط کر لی تو ب ی اگر ی دونو تاری با وت ڑمی ان دونو ک لی الگ الگ پوائن ہ ں ہ ں ں ہ ں۔ ہ ے ہ ٹ ے ے ں ں

نا اور کرنا ی بالکل اسی طرح ک ا ک نتیج می جان بلک جانی جا سکتی و سکتا اس اک ہک ں۔ ہ ں ہ ں ہ ے ہ ٹھ ہے۔ ہ ھڑوتا اور نقصان کی ی و یا مالی‘ نقصان وتا نقصان جانی ہےگل مل جائی تو مالی نقصان و پر ہ ہ ہ ہے۔ ہ ٹ ں ے

ی کی جا سکتی ی سطع پر حمایت ن ۔کسی ب ں ہ ھ

ی می کتابی تعلیم دی جاتی کامیاب طالب علم کو متعلق علم کی سند یا ا تک ک یونیورس ہسکول کالج ی ہے۔ ں ٹ ہ ں ہر اس علم کی کامل جانکاری حاصل کر چکا ول گری وتا ک ہے۔گری دی جاتی اس کا مطلب ی ڈ ہ ڈ ہ ہے ہ ہ ہے۔ ڈ

ن وتا اس ک برعکس عملی تجرب رک گری یافت عملی طور پر صفر گری ک باوجود ےاس سند یا ھ ہ ے ہے۔ ہ ہ ڈ ے ڈگری یافت کرن س متعلق باتی وتا حالنک گری یافت س کرن می کمال ک درج پر فائز ںوال ے ے ہ ڈ ہ ہے ہ ے ے ں ے ے ہ ڈ

ی وت وتا دونو ک نام الگ س ں۔بار بار پ بلک توت س ب کر ر چکا ہ ے ہ ے ے ں ہے۔ ہ ٹ ڑھ ے ے ہ ڑھ

یکل کا نام دیا جاتا اور ی ایک دوسر س قطعی طور الگ یوری جب ک کرن کو پریک ن کو ت ےک ے ہ ہے ٹ ے ہ ھ ے ہو تا ل اور آزمانا بعد می می ک نا پ ی پ کو عملی آزمایا جاتا گویا پ ںی ی درست س ہ ہ ں ہے۔ ں ے ہ ڑھ ہے۔ ڑھے ہ ہ ں۔ ہ

ا ا ایک ان پ آدمی ب کمال ک کام انجام د ر مار نا یا آزمانا بعد می ل اور ک ہکرنا پ ے ے ڑے ڑھ ں ہ ے ہ ہے۔ ں ہ ہے ے ہی ی کا ایک سائنس کا پروفیسر و کام ن ی یقین آتا تو بلل گنج می جا کر دیک لی شکاگو یونیورس ں ن ہ ہ ٹ ں۔ ھ ں ں ہ ہے۔

تر ی ی ایف سول ذرا اس س ب ہکر سکتا جو کام بلل گنج کا ان پ خرادیا د انجام سکتا اس ک ے ہ ہے ہ ں ہ ے ہے۔ ے ڑھی بیس روی می مل جاتی ا بازار س ان کی سی الرز می ملن وال سوف ویئر ی ںبنا دو‘ بنا د گا ے ڈ ے ں ہ ٹ ے ے ں ڈ ۔ ے

نا ایک دوسر س الگ تر؟ ے نا کرنا اور ک ے ہ ہے ہے۔

نا بوج بن کر را یعنی کرنا اور ک ی اس طرح دو ی و کرت ن ی جو بولت ی و بولت ن ھجو کرت ہ ہ ں۔ ہ ے ہ ں ہ ے ں۔ ہ ے ہ ں ہ ےوا غالبا ی و کیا ی سکتا کیا‘ بقلم خود بولتا ک می ا ن را بوج ا ی دو ہسر پر آ جاتا کوئی ب ۔ ہ ں ہ ں ہ ہے ۔ ں ہ ٹھ ھ ہ ھ ہے۔

یکا کا ہےشعر ب ھ : ن سنن می نا ن کی ک یکا بات ک ںب ں ہ ہ ہے ھ

ںجو جان سو ک ن ک سو جان نا ے ہے ہ ہے ے

نا تو احسان جتان والی بات احسان ا ن جائ کرک ک ا جو ک ی اچ ہے۔ک کر کیا تو کیا کیا کیا و ے ہ ے ے۔ ہ ہ ہے ھ ہ ۔ ہہی جو احسان جتائی اسی ی ی گئ گزر ن ر اتن ب مار لی ی ی ن ین آمیز بات ں۔جتانا س ب کر تو ں ہ ں ہ ے ے ھ ے ڈ ے ہ ں۔ ہ ہ ہ ڑھ ےن کی ضرورت ی ک کرن ک لی ک ی و خوب خوب جانت ‘ کرت ن ی ت ی و صرف ک ےبنیاد پر ہ ے ے ے ہ ں ہ ے ہ ں۔ ہ ے ں ہ ے ہ ہ ہ

ی ی جو و کرت ونی چا ی ات تک کو ن وتی کیونک ان ک نزدیک کی کی خبر دوسر ی ںن ہ ے ہ ے۔ ہ ہ ں ہ ھ ہ ے ے ے ہ ہ ں ہوتا ت آگ نکل گیا وتی وقت ب و پاتی جب لوگو کو خبر ی ہے۔لوگو کو خبر تک ن ہ ے ہ ہے ہ ں ۔ ہ ں ہ ں

ی‘ پذیرائی تو وتا اس کی زبانی کلمی س ی نازل ا ک ی سفارش ک سات ج بابائی کام کسی ب ہکوئی ب ہے ہ ں ہ ں ہ ھ ے ڑ ےی ی جلئ جات ی کرائی جاتی امید بلک یقین ک چراغ ب انی ب ون کی یقین د ں۔وتی اس ک ہ ے ے ھ ے ہ ہے۔ ھ ہ ے ہ ے ہے۔ ہ

و پاتا اس مقام پر ناراض ی ون کی پاداش می و کام ن بابائی ی ب ی بان جات و ب ۔بعض اوقات ل ہ ں ہ ہ ں ے ہ ے ں۔ ہ ے ٹے ھ ڈی نا دو الگ باتی ی بنتا کیونک کرنا اور ک ونا ن ں۔ونا یا مایوس ہ ں ہ ہ ں ہ ہ ہ

ا و دونو ی ی ت رز لوگو کی درخواستو پر سفارشی کلمات لک ںایم این ایز یا ایم پی ایز یا منس ہ ں ہ ں۔ ہ ے ھ ں ں ٹی و تو دیالو اور کرپالو مخلوق ی طرح س ثبت کرت ہفریقو کی درخواستو پر سفارشی کلمات ایک ں۔ ہ ے ے ہ ں ں

ی و اس س ان و یا ن ی اس حوال س کسی کا کام ی و کسی کو کیس مایوس کر سکت ںوت ھ ے ہ ہ ہ ے ہ ں۔ ہ ے ے ہ ں۔ ہ ے ہی ی ک سفارش اور کام کا انجام پانا دو الگ س باتی وتا کیونک و خوب جانت ی ں۔کوئی مطلب ن ہ ں ے ہ ں ہ ے ہ ہ ہ ں ہ

میت حیثیت اور ضرورت ون وال ان کی الگ الگ ا ی ونا اختلط پذیر ن ہے۔سفارش اور کام کا ہ ۔ ے ے ہ ں ہ ہ

ی سالن ایک رنگ ی رو وت ائی ی و سگ ب ی پکات ٹایک ما اور ایک باپ کی اولد اپنی اپنی رو ں۔ ہ ے ہ ھ ے ہ ں۔ ہ ے ٹ ںی کا ونا یا رو ونا یا وعد می بند وتا سگا ی کیا گیا ان کا وعد ب تا سات نب ٹروپ رک ہ ھے ں ے ہ ہے۔ ہ ھ ہ ے ھ ھ ہے۔ ھ

ی کیا جا سکتا ی ن ی ایک دوسر س نت ی ان انا دو الگ باتی ونا اپنی جگ لیکن نب ںرنگ روپ ایک ہ ھ ے ے ں ھ ں۔ ہ ں ھ ہ ہتا ی کیا جانا حقیقت س تعلق رک ہے۔اور نا ھ ے ہ

ی سب س زیاد شریف‘ تحمل مزاج‘ بردبار اور زیرو رفتار ا صوب کی منشی شا ہپنجاب جو سب س ب ے ہ ہے ہ ڑ ےکل اور ر کام کی را می دیوار بن جاتی چونک قلم، ا ون ک تی ن کرتی ی ٹ ن ی کچ ک ہ ہے۔ ں ہ ہ ے ے ہ ہ ہے۔ ہ ہ ھ ہ ہ ہےوت اس کی تحمل مزاجی اور ی ی ن وت ب ی اس لی وت ے۔داؤ و پیچ اس کی زنبیل می پنا گزی ہ ں ہ ھ ے ہ ے ں ہ ے ہ ں ہ ں

وک پیاس اور موت کی ت قدم پیچ ک ب ی ب م روزاول س ب ا کارنام ک ی و ب ھزیرو رفتاری ھڑے ھے ہ ھ ے ہ ہ ہے ہ ڑ ہ ہمارا مقصد حیات نا ی یو لگتا دیک کسی س دیک ر بسی اور ب ی ب ہے۔ولی ب ہ ھ ہے ں ں۔ ہ ہے ھ ے ے ے ڑ ہ

نگ ت لو شی ی چا تی و ن بود ان ک پیش نظر ر ی اس لی عوام کی ب وت ڈوزیر عوامی لوگ ڈ ے ہ ں ہ ہ ہے۔ ہ ے ہ ے ں ہ ے ہکو نگ کرن ک لی س رلوگ لو شی ںختم کرک بجلی ک بل لوگو کی جیب س تجاوز کر جائی اور پ ڑ ے ے ے ڈ ڈ ھ ں ے ں ے ے

بود ک برعکس نگ کی جدائی کو عوامی ب شی ی و بجلی ک بل اور لو ےپر آ کر ذلت و خواری کا من دیک ہ ڈ ڈ ے ہ ں۔ ھ ہی ت ں۔سمج ہ ے ھ

ا اتفاقا کسی و ج اوسز س متعلق د عین ممکن ی اخباری خبر ںمفروضو می زندگی کرن کا ع ہ ہ ے ہ ہ ہے ہے۔ ہ ے ں ںار چلی جاتی ب لوگو ک ب کام و ی کب ہفنی خرابی ک سبب بجلی دو چار لمحو ک لی کب ۔ ڑے ے ں ڑے ہے۔ ھ ھ ے ے ں ےی بلند سطع پر وت ی لیکن وعد ب لوگو ک سات کر ر وت و لوگو س ں۔مخاطب چ ہ ے ہ ہے ھ ے ں ڑے ے ں ہ ے ہ ے ں ٹے ھ

ونا دو ا کرنا اور تا و ی ر ی اور تتی تارو کا رول باقی ن ن ا وتی اس لی و ہکیفیت مختلف ں ہ ۔ ہ ں ہ ں ڈ ٹھ ں ہ ے ہے۔ ہر زندگی می می ک و کر می بن جاتی اورپ ی ک می تو می مدغم ت سچی درویشی ی ی ر ےن ں ں ھ ہے ں ہ ں ں ہ ہے ہ ے۔ ہ ں ہ

تی ی ر ۔سوا کچ ن ہ ں ہ ھ

ا اور کل کلیان ہمن کا چو

ا ناتی ب غیرتی رو ڑاصولی سی اور صدیو ک تجرب پر محیط بات ک غیرت قومو کو تاج پ ے ہے۔ ہ ں ہ ہے ے ے ںی رزق مل جاتا ا اس لی معتبر ک تلش کرن والو کو اس می ب ا کو ی دیتی رو ن ن ی ر ا ب ھکو ں ں ے ہ ہے ے ڑ ڑ ۔ ں ہ ے ہ ھ ڑی توقیر کا جناز نکل جاتا سارا کا سارا ت ر قدم رک لیز س با ر کی د ی معاملت گ ہے۔ جب ب ہ ں ہ ے ھ ہ ے ہ ھ ھ ہے۔

اتا ی انگلی ا وتی و ب ی دی گئی و جاتا جس کو کوئی حیثیت ن رم خاک می مل کر خاک ہے۔ب ٹھ ھ ہ ہ ں ہ ہے۔ ہ ں ھ

نگ آ جاتا ی ی باتی بنان کا ی اس ب وت ید ہنمبردار بن جاتا جس ک اپن دامن می سو چ ہے۔ ڈھ ے ں ھ ے ں ہ ے ہ ھ ں ے ے ہے۔وتا وتا بلک موقع دین والو کا ی ان والو کا ن ہے۔قصور باتی بنان یا انگلی ا ہ ں ے ہ ہ ں ہ ں ے ٹھ ے ں

ی ک طاقت ک سامن اونچ شمل وال سر ی روز روشن کی طرح واضح اور عیا ر ےی حقیقیت ب ے ے ے ے ہ ہے ہ ں ھ ہی غلط ی بات بنتی کمزور صحیح ب وتا تو ی گویا طاقت اور غیرت کا سنگم ی خم ر ھب ہے۔ ہ ہے ہ ں۔ ہ ہے ھان ی کا ب ی ی دیتی ب ی اس سچا قرار ن ر صفائی اور اعلی پائ کی دلیل ب ہرایا جاتا اس کی ہ ے ڑ ھ ۔ ں ہ ے ھ ے ہ ہے۔ ٹھہان اور وتا انسان چونک اشرف المخلوقات اس لی اس ک ب ن ک لی کافی ا ےاس چیرن پ ہ ے ے ہے ہ ہے۔ ہ ے ے ے ڑ ھ ے ے

ی کرتا بلک اپنی غلطی ی صفت ک و اپنی غلطی تسلیم ن ی انسان کی ی ب وت ی کمال ک ہدلئل ب ں ہ ہ ہ ہے ھ ہ ں۔ ہ ے ہ ے ھی تا ک پورا زمان اس تسلیم کرن می دیر ن ںاورو ک سر پر رک دیتا ایسی صفائی س رک ہ ں ے ے ہ ہ ہے ھ ے ہے۔ ھ ے ں

۔کرتا

وتا ک ی عمارت گران پورا افغانستان ی سوال پیدا و ن ےامریک کی عمارت گری اس می کوئی ک ہ ہ ہے ہ ں۔ ہ ٹ ھ ں ہ؟ ی شامل ت ‘ ب ا اس می بچ بو عورتی لغر بیمار وغیر ا ت ھےامریک پر چ دو ھ ہ ں ڑھے ے ں ۔ ھ ڑ ڑھ ہ

ی توپ ک من پر کیو رک دیا گیا؟ ر ان سب کو بندوق ن و گا تو پ ھجواب یقینا نفی می ں ہ ے ں ہ ھ ۔ ہ ں

ے۔ان کا جرم تو بتایا جائ

ےلوگو کو تو مذکرات اور سفارتی حوال س مسائل کا حل تلشن ک مشور اور خود گول س مسائل حل ے ے ے ے ے ہ ںے۔کرن کوشش کو کیا نام دیا جائ ے

یا چیت س چیتا شیر س شیر ی ی س ب ا بلی س بلی کت س کتا ب ی بات ک چو ےایک پکی پی ے ے ڑ ھ ے ے ھڑ ے ے ے ہ ہ ہے ڈی ا ا چو ر کی ابتدا اور انت رتی اورعورت چو س ی مرد س مرد عورت س ات ی س ہے۔ات ہ ہ ہ ڈ ہے۔ ڈ ے ہے ے ے ھ ہ ے ھ ہا ا ت ا کوئی کام کر ر ت پر بی ۔میر پاس اپن موقف کی دلیل می میرا ذاتی تجرب شامل می چ ھ ہ ھٹ ھ ں ہے۔ ہ ں ے ےاگ کر آیا ماجرا رتی س نیچ ب ر مج پکارا گیا می پوری پ وا پ ار شور وا د ل د ۔نیچ پ ھ ے ے ھ ں ۔ ھے ھ ہ ھ ں ھ ے ہ ے

رتا‘ پی گیا بس اتنا ک کر ا تاؤ آیا لیکن کل کلیان س س گیا ب ا گ ا بتایا گیا ک صندوق می چو ہہپوچ ۔ ڈ ے ڑ ہے۔ ھ ہ ں ہ ۔ ھا صندوق ک اندر م می ن دانست چو کی سمج کر طلب کیا تا ےواپس چل گیا ک تم ن مج بلی یا ک ہ ہ ے ں ہ ہے۔ ھ ڑ ھے ے ہ

ن دیا ۔ی ر ے ہ ہ

رنا‘ زنان ائی کمزور چیز کمزوری س ر اپنی اصل می انت ر کی علمت ا کمزور لیکن ہچو ڈ ے ہے۔ ہ ں ڈ ہے۔ ڈ ہے ہی ک اس کی گرفت می بچ ائی کمزور کیا کمزوری ن ےخصلت امریک اپنی اصل می انت ں ہ ہے ں ہ ہے۔ ہ ں ہ ہے۔

ی زند ا اب ی اس کا چو ر برباد کر دین ک بعد ب رو ک گ ی آ گئ گ ہبو عورتی لغر بیمار ب ھ ہ ھ ے ے ھ ے ں ھ ے۔ ھ ں ڑھےا ی فرعون ک من کا چو ی بشمار اسرائیلی بچ مروا دین ک بعد ب ی ن ا اس س مر گا ب ہ چو ے ھ ے ے ے ں۔ ہ ھ ے ے ہ ہے۔

ا ی بازو بنا سکتا ت ی حال ک و ان ۔مرا ن ھ ں ہ ہ ہ ں ں ہ

ی باتی کرن وال ایک جونیئر کلرک کی ی ب ی کسی اور کا خاک سات دی گ ی ب ی ےم اپن سات ن ے ں ڑ ڑ ہ ے۔ ں ھ ں ہ ں ہ ھ ے ہی سوئ ت وتا جو چور کو ک مارا شمار ان لوگو می وتا ا افسر ت ب ی منشی تو ب ی ےمار ن ں ہ ے ہ ہے ہ ں ں ہے۔ہ ہ ڑ ہ ں ہ ں ہی سکت م سچ ک ن اد ترقی ک دور می اس نام ن ا ی چور آ ر ت ر والو کو ک ی اور گ ےوئ ں ہ ہہ ہ ں ے ہ ہے۔ ہ ں ہ ے ہ ں ھ ں ہ ے ہ

ر اقتصادی مجبوری ماری سیاسی سماجی یا پ ی سکت ی ہے۔سچ سن ن ھ ہ ہ ے۔ ں ہ

م پر ن ائی ی سکت ب ی کسی دوسر کی کیا مدد کری صاف ک ن ی گرفت ن ہمی اپن معاملت پر ہ ھ ے ں ہ ہہ ں۔ ے ں ہ ہ ے ں ہیم لنکن کی نبوت اور م ابرا ا پاؤ گ می دشمن کی صف می سین تان ک ا ی مشکل وقت پ نا‘ جب ب ہر ہ ے۔ ھڑ ے ہ ں ں ہ ڑ ھ ہ

م ازلو تی ماری عقل اور غیرت پی می بسیرا رک ی ن وال لوگ ںالر ک حسن پر یقین رک ہ ہے۔ ھ ں ٹ ہ ں۔ ہ ے ے ھ ے ڈی ت کچ م ک ی ان وال مجنو م تو چوری ک ی اصل مجنو کوئی اور وک کا شکار ںس ب ہ ھ ے ہ ہ ں۔ ہ ں ے ے ھ ہ ہے ں ں۔ ہ ھ ےا اور ی سو آتا ت وئی گیس کا بل سو ی جائ گی جبک بجلی گئی ا گیا بجلی ن ی ک ھکرت کچ ڑھ ڈ ہے۔ ہ ہ ے ں ہ ہ ں۔ ہ ھ ےل کچ ائی دیتی اور بل پیو کا پیو آتا بجلی جان س پ ی آج گیس صرف دک تی ت ھگیس سارا دن ر ے ہ ے ے ہے۔ ہے ھ ۔ ھ ہر ک کل افراد چند ایک زار روپی آیا اور گ ر ک گیس کا بل سات وی ت ک فل گ ےلوگ بی ھ ہے ے ہ ے ھ ں ہ ھے ے ہ ٹھے

ر س پائپ جاتا ہے۔ی لگتا ک دوزخ کو اس گ ے ھ ہ ہے ں۔ ہ

و بکرو اور مرغو کی شامت ی ک ول دیت ی جو الیکشنو ک موسم می لنگر خان ک ںم و لوگ ں ں ٹ ں۔ ہ ے ھ ے ں ے ں ں ہ ہ ہا اور ل ر ی امیدوار پل س ک ت ی لوگ سمج ات ر سمج کر ب دریغ ک ہےآ جاتی لوگ د ہ ھ ے ے ں ہ ے ھ ں۔ ہ ے ھ ے ھ ھ ہے۔

ی مل پائ گا ر کر اگل الیکشنو می ۔اس ک بعد پی ب ے ہ ں ں ے ھ ٹ ے

ک می زور وتا جس کی ک می زور تا جس کی ی ل ی الیکشن و ل حص درست ن ںبات کا پ ہ ہے۔ ہ ں ہ ہے ڑ ہ ں۔ ہ ہ ہی اتنا ضرور ک ان لنگر ری تل آت ی چ نگر لن لگا چوری ک ہوتا و پل س کیو ک ہے ں۔ ہ ے ے ھ ہ ڈ ے ۔ ے ھ ں ے ے ہ ہے ہ

تا ی چ ۔خانو می مردار گوشت دیگ ن ڑھ ں ہ ں ں


Top Related