Download - Tinkon Ka Dupatta تنکوں کا دو پٹہ
دوپٹہ کا تنکوں
حبیب یاسمین
فہرس
ش�ش یکس 5.........................................تھا ہونا کا سلسلے یکس کے ک
8...............................................نے تتو دھبہ کا درد رکھا پہچان یریم
9.................................................وہ بعد کے بچھڑنے گا ہو ضرور ٹوٹا
11........................................کہنا ت1سے 1یدر سامنے ش1ک تھا ںیم شدل ش1ک
شن ، ںیم حرف 1تار کو مجھ 13......................................مجھے بنا غزل جا
15..........................................کھوںید سلگتا مہتاب ںیم ر1ت یچاندن
17....................................یہوئ بادہ نام بہ کر وںیک ںیم ہوش جو یہوئ
18..........................................رہے یبھ 1سیپ ذر1 پہ لبوں ہو یبھ برکھا
20.....................................چیب کے ماروں کے ہجر ہے رہا عالم کا وصل
21........................................................یکبھ کرنا 1نتظار مر1 وںی
22......................................................ہے آ1تا یبھ خطر تپر 1ک موڑ
24..........................................ملنا پھر ثبات سے تجھ ہے کو جنوں مرے
26..............................................لئے مرے نبھانا ساتھ تھا بہت م�کل
27...................................................ہمدم ہے بات ہی یس مختصر
28................................سے مجھ ںیصحبت یک 1س مگر کا یکس ہے وہ
29....................................................ہو چھائے سے طرح 1س پر ذہن
31.......................................ںیہ یبنائ ںیرسم یہ 1ور یک وفا نے 1س
32.........................................کا جس تھا نہ ن�اں ہے ہر1 سے پھر زخم وہ
33..........................................ہے یکرت ہو1 بات بے ہے یہوت جو بات
34..............................................ہے یباق 1نتظار بس کا وصل تمہارے
36...............................ریبغ رےیت گے ںیپائ کر سحر سےیک کو ر1ت
37.............................................گئے ہو دشو1ر ر1ستے کے یزندگ جب
39.................................................ںیہ چھوٹے ستارے 1یدر ، چاند
41...............................................ہے 1یگ کھو چلتے چلتے وہ جہاں
43............................................ہوں یکرت 1یرو یلی1ک روز تو ںیم
45..................................................1یگ ہو زمانہ سے خود ملے 1ب
47..........................................لئے رےیم ہے ر1بطہ ہر کا درد ںیم جہاں
49....................................................گزر1 سا شناس ، چہرہ یکوئ
50.................................................رہے لپٹے سے یگہر1ئ یک زخم
52...........................................1یگ چلا وہ مرے خو1ب کے کر مسمار
53....................................جام کے آ1نکھوں گئے ہو یخال ںیم نم ہو1ئے پھر
شن 54........................................یتھ یک دو1 یہ کی1 لئے کے دل سکو
55........................................لگا ںینہ 1یک 1یک ںیم ع�ق وگرنہ عالم
57..............................................ہے 1یگ ہو ںیم تم لیتمث جہاں
58...................................رکھوں کر چھپا ںیم دل ۔۔ ںیکہ سے 1یدن دور
60...................................سے خوف کے یبجل یتر یکوئ ڈرے تک کب
62..........................................لگے زمانے یبھ ںیم 1ٹھانے نگاہ ںیجنھ
64......................................تھا شرط یبھ چلنا تو ںیم جستجو یک منزل
66..............................................یکوئ تاید جو1ب وہ 1گر کرتے سو1ل
ش�ش یکس تھا ہونا کا سلسلے یکس کے ک
تھا ہونا کا د1ئرے ش1ک آ1خرش یبھ ہمیں
ورنہ یگئ سو ر1ت ہو1 1چھا سے 1بھی
تھا ہونا کا جگے رت سفر ختم تو کبھی
ی1پن یزندگ یتھ یگزر یبڑ تن برہنہ
تھا ہونا کا دوسرے ش1ک یہ کو ہم لباس
تھے شنکلے کے پہن یناب یدۂد 1پنا ہم
تھا ہونا کا حادثے یکس یچب کے سڑک
یتھ یامتق یہوئ یلپٹ سے پاؤں ہمارے
تھا ہونا کا زلزلے یکس پہ قدم قدم
تھے رہتے مرتے لمحہ ہر سامنے 1پنے ہم
تھا ہونا کا مقبرے یکس یںم شدل ہمارے
شب نہ سکے آ1 تم یںم 1جالے کے قدر ش
تھا ہونا کا مرتبے بڑے وصل وگرنہ
تارہ ش1ک ہے رہا بلاتا ر1ت تمام
تھا ہونا کا معجزے یکس پار کے 1فق
نکلا بہہ تو نظر ی1ٹھ سامنے کے کسی
تھا ہونا کا آ1بلے یاک یںم آ1نکھ ہماری
منزل ہمسفر ہے سے 1زل ساتھ کہ یاک یہ
تھا ہونا کا مرحلے یکس تو جگہ کسی
یںہ آ1ئے یہ نکل باہر سے ذ1ت ی1پن ہم
تھا ہونا کا ر1ستے یکس یبھ یںہم کبھی
٭٭٭
نے تتو دھبہ کا درد رکھا پہچان میری
نے تتو چہرہ یاد رہنے یںم یرتصو خالی
یںنہ یہ یجات سے کان مرے آ1و1ز تیری
نے تتو تھا کہا روز 1ک تجھے جاؤں بھول
چاند کا ید1م یکوئ تھا لگا سے یچمن ر1ت
نے تتو یچہدر 1پنا یںنہ یہ کھولا دیکھ
ہے یبھ آ1ج یکم یکوئ یںکہ یںم کمرے کے دل
نے تتو یاسجا سے تناسب حسن کس جانے
برتن کے گھر سے ہاتھ ترے یںہ گرتے روز
نے تتو ینہقر نہ یکھاس کا ینےج زندگی
٭٭٭
وہ بعد کے بچھڑنے گا ہو ضرور ٹوٹا
وہ بعد کے بچھڑنے گا ہو ضرور تڑپا
ہم یںہ جانتے مگر سے یکس یںنہ کہتا
وہ بعد کے بچھڑنے گا ہو ضرور رویا
خطوط 1ور یرتصاو گرد 1پنے کے پھیلا
وہ بعد کے بچھڑنے گا ہو ضرور بکھر1
یچب کے یوںتنہائ یںم یںسائ یںسائ یک ر1توں
وہ بعد کے بچھڑنے گا ہو ضرور جاگا
منتظر کا زمانوں پر1نے پر دہلیز
وہ بعد کے بچھڑنے گا ہو ضرور بیٹھا
ہوئے روکتے طرف یہمار قدم 1ٹھتے
وہ بعد کے بچھڑنے گا ہو ضرور ت1لجھا
یںنہ یںم یحائیمس علاج کا زخم ہر
وہ بعد کے بچھڑنے گا ہو ضرور سمجھا
٭٭٭
کہنا ت1سے یادر سامنے ش1ک تھا یںم شدل ش1ک
کہنا 1سے ت1ترنا پار کہاں تھا ممکن
کا یکس تھا یولاہ یںم سمندر کے ہجر1ں
کہنا ت1سے ت1بھر1 یکوئ سے بھنور کے ش1مکاں
یتھ یتچبھ یںم ینےس یںکہ یکرچ یک حرف ش1ک
کہنا ت1سے یارو کے ٹوٹ یکوئ تھا پہروں
شنکلا یںنہ سے گہن یدخورش یہوئ مدت
کہنا ت1سے ٹوٹا یکوئ تار1 یںکہ 1یسا
جانب یکس یلی1ک ر1ہ یکوئ یتھ جاتی
کہنا ت1سے یاسا یکوئ یںم سفر تھا تنہا
یتھ یرہ گونج صد1 یک دھڑکن یںم زخم ہر
کہنا ت1سے شر1با شور تھا کا ح�ر ش1ک
ی1پن یرہ یگزرت عمر بس یںم یندن 1ک
کہنا 1سے یابنا نے ہم گھر یںم خو1ب 1ک
٭٭٭
شن ، یںم حرف 1تار کو مجھ مجھے بنا غزل جا
مجھے سنا کہا یر1م کر، سے مجھ بات یہ میری
شش یاںبجل یںہ یںنہ یتھمت یک خر1م 1بد رخ
ش� مجھے م�ورہ ہے کرنا سے نژ1د 1زل صب
شح یںم یبنص یاک تھا لکھا ی�ترپ سے جہاں لو
مجھے پتہ چلے تو کچھ ، یزندگ یریم یتھ کیسی
ہو یںم دل یالخ یساک ، یںم آ1نکھ خو1ب ہوں کیسے
مجھے یصلہف تھا کرنا کا بات یک1 ہر یہ خود
مر1 یاگ گزر یہ دن یںم سو1ل 1ک سے چھوٹے
مجھے بتا ذر1 یہ بس تتو ہے یںنہ 1ب کہ ہے تتو
شم شط د1 مجھے 1ب گزرنا یسےک سے وقت صر1
مجھے دعا ہوئے جاتے یسبھ گئے دے تو ویسے
قدم یاک کے یکس 1ٹھتے تھا یہ مر1 سفر میر1
شش یہ 1پنا کھوجنا تھا لئے 1پنے مجھے پا نق
شح یںم ہوں یرہ چل ہے لگتا طرف یک تمام رو
مجھے 1نتہا ہے یسیو مجھے ء1بتد1 یتھ جیسی
٭٭٭
یکھوںد سلگتا مہتاب یںم ر1ت چاندنی
یکھوںد جلتا کو خو1ب 1ک یںم آ1گ یک نیند
یںنہ یبھ کچھ مگر یںہ تارے یکئ پر آ1سماں
یکھوںد دمکتا نور 1ک پرے سے آ1سماں
جسے تھا سنبھالا سے ٹھوکر پہ یزدہل کہ کل
یکھوںد 1ترتا یںم یادر کو شخص 1س آ1ج
طرح یک کھلونے کے بچے یکس ہے آ1رزو
یکھوںد بہلتا سے یاگڑ یک کانچ ی1س دل
شر بات یک ر1ز کر یوںک 1ف�ا ہو بزم س
یکھوںد ٹپکتا روز لہو سے دل مگر ہاں
سے 1نگاروں کے درد جگر ہوں یتیل سینک
یکھوںد سنورتا یںم حدت یک آ1نچ 1س روپ
ہے جاتا ڈھل یںم شکل ینئ بار ہر کہ غم
یکھوںد بدلتا یںم سر1بوں کو خو1بوں تو میں
٭٭٭
یہوئ بادہ نام بہ کر یوںک یںم ہوش جو ہوئی
یہوئ 1ر1دہ بلا یںد کہہ جو یتھ کہاں خطا
شل شن وصا کتنا مختصر تھا مجاز1ں حس
شہ کہ ستم یہوئ ک�ادہ قدر کس فغاں ر1
تھا پڑھتا سے م�کلوں یبڑ وقت کو جس میں
شف تو یآ1ئ پہ زبان تری یہوئ سادہ حر
ش� کو جس وہ یاگ بھلا کر جان وفا نن
یہوئ لبادہ کا حزن مرے ر1ت تو وہی
شط یتھ سر ہم یک رخوں شہ جو یںم ع�ق بسا
یہوئ یادہپ پا یرتقد یوہ ہو1 یاک یہ
٭٭٭
رہے یبھ یاسپ ذر1 پہ لبوں ہو یبھ برکھا
رہے یبھ آ1س یکوئ کہ دے یبفر سے پھر
مگر بہت 1پنا تھا 1نتظار سے مدت
رہے یبھ ر1س یںہم رونا کے لپٹ سے خود
خو1ب ہمارے یکھےد سے دور دور لاکھ تتو
رہے یبھ پاس جو کہ ہے لگے یوہ 1پنا
مضطرب یںم تمنا یہمار مکاں ہو 1ک
رہے یبھ باس بن یہ ، ی1پن یںم دسترس 1ور
قہقہے مجبور ہوں یلدل یاک یک خوشیوں
رہے یبھ 1حساس کا درد تو یںل� ہنسنے
شف ہر یبھ بعد کے لٹانے 1عتبار حر
شبفر ، ہو1 یاک یہ رہے یبھ یاس و غم ی
٭٭٭
یچب کے ماروں کے ہجر ہے رہا عالم کا وصل
یچب کے تاروں بھر ر1ت ہے رہا آ1تا نظر تتو
جنوں 1ہل یںم شوق 1پنے یںہ جاتے ہو ر1کھ
یچب کے 1نگاروں یںہ کرتے کھلا کے 1لفت پھول
حوصلے کو دل یںہ یتید یاںرسو1ئ کو بہ کو
یچپ کے یو1روںد یںہ یجات آ1 کے چل خود منزلیں
یںنہ ی1چھ کچھ تو یبھ باہر سے حد یبیفر خود
یچب کے 1نکاروں یرےت ہے یرہ دے یدکھائ ‘ہاں’
طرف 1ک ہے تو 1ور جانب یک1 یادن ساری
یچب کے ساروں سے یارپ کو تجھ یںہ رہتے دیکھتے
٭٭٭
یکبھ کرنا 1نتظار مر1 یوں
یکبھ کرنا یارپ سے مجھ کر ٹوٹ
ہے ظاہر پہ تم تو باطن میر1
یکبھ کرنا آ1شکار یبھ کو خود
ہے یفہص� یاد کہہ جو نے تم
یبھ کرنا 1عتبار یبھ میر1
ہو یرےم صرف ہو یبھ جہاں تم
یکبھ کرنا بار یک1 1عتر1ف
مرے سے بدن تم ہو یتےل سانس
یکبھ کرنا شمار 1پنا مجھ
٭٭٭
ہے آ1تا یبھ خطر تپر 1ک موڑ
ہے آ1تا یبھ گھر یںم رستے 1ور
ہے یس یبعج د1ستاں یک ع�ق
ہے آ1تا یبھ سر ہے آ1تا سن�
یںہ نکلے سے گھر سو یںہ جانتے
شج یںم رہ ہے آ1تا یبھ سفر رن
ہے رہتا ساتھ ہے یولہہ 1ک
ہے آ1تا یبھ نظر پر چاہنے
ہوں منازل یک یتنہائ لاکھ
ہے آ1تا یبھ ہمسفر یںم ر1ہ
رستہ یںنہ تو دشو1ر 1تنا
ہے آ1تا یبھ شجر گاہے گاہے
یکنل ہے یلگت یبھ ی1چھ ر1ت
ہے آ1تا یبھ ڈر پہ آ1نے نیند
٭٭٭
ملنا پھر ثبات سے تجھ ہے کو جنوں مرے
ملنا پھر کائنات ینحس یک نظر مری
گے ںہو سوچتے یبھ 1جالے کے دن یہ تجھے
شق یہ ملنا پھر ، ر1ت یگ جاگے یںم یدد شو
ورنہ کا قر1ر لمحہ ہے یہ تتو یک1 بس
ملنا پھر ، یاتح یسار ہے درد سر1پا
یںہ لپٹے سے مجھ یرےت ی1بھ رن� ہز1ر
ملنا پھر بر1ت یک دھنک کے لے یںم جلو
یںم یگز1روںر ہونٹ مرے یںہ رہے چٹخ
ملنا پھر فر1ت 1ے کہاں یاسپ ہے بجھی
نے یںم زباں یک آ1نکھ یتر ہے یہوئ سنی
ملنا پھر بات یک دل 1س ہے یسنان تجھے
٭٭٭
لئے مرے ھانابن ساتھ تھا بہت م�کل
لئے مرے جانا یہ بھول کو تجھ تھا لازم
و1سطے یبھ کے یکس وقت ہے کہاں رکتا
لئے مرے زمانہ وہ گر1ں تھا یبھ ویسے
قدم دو تھا یبھ ،سفر پاؤں یرےم تھے 1ٹھتے
لئے مرے آ1نا کے لوٹ تھا کٹھن یبھ پھر
رستہ کا گھر مرے یبھ تجھے تھا دشو1ر
لئے مرے بہانہ تھا بہت یہی شاید
یگئ 1ٹک یریم یںم حلق یرےم آ1و1ز
لئے مرے بلانا کو تجھ تھا یںنہ 1چھا
٭٭٭
ہمدم ہے بات یہ یس مختصر
ہمدم ہے یاتح یریم سے تجھ
ہے رکھنا یالخ 1پنا کو تجھ
ہمدم ہے کائنات یمر تتو
آ1 یبھ چلا ہے کو ہونے شام
ہمدم ہے ثبات بے زندگی
رکھ پہ یزم کے جلا یںآ1نکھ 1پنی
ہمدم ہے ر1ت یکتار کتنی
ہوں یترست کو یدد 1ل� یہ
ہمدم ہے ذ1ت یریت سو چار
٭٭٭
سے مجھ یںصحبت یک 1س مگر کا یکس ہے وہ
سے مجھ یںمحبت یساک یںہ یتیل خر1ج
ی1پن یروشن 1ور یںکہ ہے رہا دے جو
سے مجھ یںحدت یںہ یںم بدن کے 1س کہ ستم
ہے یبھ نظر ہے،کم گو کم ہے شخص عجیب
شف کے جس کہ سے مجھ یںشدت یںہ یںم وفا حر
یںم جملوں چند 1پنے کہے کے یکبھ کبھی
سے مجھ یںمدت یک عمروں یاگ لے خرید
شر 1س یگ ہو کہاں حد یک مسلسل 1نتظا
سے مجھ یںفرقت یںہ یرہت یہ یکرت سو1ل
٭٭٭
ہو چھائے سے طرح 1س پر ذہن
ہو سائے گاہ ہو یکرپ گاہ
ہے یک آ1رزو یک جانے بھول
ہو آ1ئے یاد سے شدت 1ور
یکبھ یںم جنوں لگا ہونے یبھ یوں
ہو مسکر1ئے سے ہونٹوں میرے
رکھوں چھپا یںتمہ یںم طرح کس
ہو سمائے یںم روح یمر تم
یرےم یںنہ تم کہ مانوں کیسے
ہو پر1ئے تم کہ دوں کہہ کیسے
آ1ؤں یاک پار کے سمندر میں
ہو سر1ئے یساحل 1ک تو تم
٭٭٭
یںہ یبنائ یںرسم یہ 1ور یک وفا نے 1س
یںہ یملائ یںنظر سے یرغ کے بڑھا سے مجھ
طرف یک یو1ن1 یہ کے 1س یںہ یکھتےد سب
یںہ یچر1ئ ینٹیں1 یک مکان یمر نے جس
مرحلے کے عبادت یک 1س ہوں یجانت میں
یںہ یمنائ یدیںع تو نے 1س ساتھ یہ میرے
یاگ کھو شام جو تھا یںم گھر یرےم صب� وہ
یںہ یہٹائ یںشکن یںنہ تلک 1ب یک بستر
یںل کاٹ کے دے لہو 1پنا بعد کے 1شکوں
یںہ یپر1ئ یںفصل یک درد کہ یںم یتھ سمجھی
٭٭٭
کا جس تھا نہ ن�اں ہے ہر1 سے پھر زخم وہ
کا جس تھا نہ گماں ، بارش وہ ر1ت ہے ہوئی
یںگئ چھوڑ کے لا پہ ساحل 1سے خود ہو1ئیں
کا جس تھا نہ بادباں یکوئ ناؤ یک1 وہ
یںم یبست تمام رونق یتھ سے دم کے 1سی
کا جس تھا نہ یاںع غم مگر تھا لب خندہ کہ
جاں و جسم ر1کھ ر1کھ ہوئے کہ یوں تو جلی
کا جس تھا نہ دھو1ں یکوئ یتھ آ1گ عجیب
تھا پھرتا کے پہن یخموش یںم یگل گلی
کا جس تھا نہ زباں ہم یںکہ کہ تھا تو کوئی
٭٭٭
ہے یکرت ہو1 بات بے ہے یہوت جو بات
ہے یکرت ہو1 ملاقات یںم خر1بوں 1ب
یسےک یسےج ہے یجات ہو تو شام سے صب�
ہے یکرت ہو1 ر1ت جب ہے جاتا بڑھ درد
شم عجب ہے دلاں 1فسردہ شیمحروم عال
ہے یکرت ہو1 مات یںجنہ یںہ ہوتے سادہ
یریم پر مژہ زخم نئے یںہ سجتے روز
ہے یکرت ہو1 بار1ت پہ یزدہل روز
یکبھ جانا آ1 یںم آ1نکھوں لگے چبھنے ہجر
ہے یکرت ہو1 سوغات یبھ لمحہ کا وصل
٭٭٭
ہے یباق 1نتظار بس کا وصل تمہارے
ہے یباق سنگھار یکنل ہوں رن� رن� میں
کو مجھ سے گلاب یآ1ئ ہے چوٹ تو 1بھی
ہے یباق ز1ر خار 1ک یںم ر1ہ تو 1بھی
یاگ یٹھب غبار گروو ، یںگئ تھم ہو1ئیں
ہے یباق 1نت�ار بس کا ذ1ت ی1پن 1ک
لہو 1پنا کو جس نے یںم یاد عمر تمام
ہے یباق نکھار تک 1ب پہ چر1غ ت1سی
مجھے بازگ�ت یہ بھر دن ہے یرکھت 1د1س
ہے یباق پکار یہمپ یںم گونج یک صد1
یںم پہلو تمہارے یگزر یک ہجر ر1ت جو
ہے یباق خمار تک ی1بھ کا شب یک1 1س
تک 1ب ہے ن�ان کا 1س یاگ بھر گھاؤ جو
ہے یباق بہار یبھ 1ب پہ زخم یک1 1س
یکنل یسہ د1ستاں یہوئ یبھول یاد وہ
شج وہی ہے یباق سوگو1ر سد1 مز1
٭٭٭
یربغ یرےت گے یںپائ کر سحر یسےک کو ر1ت
یربغ یرےت گے یںجائ مر یںہم جا مت کر چھوڑ
کون گا یکھےد سے یارپ سے گلے گا لپٹے کون
یربغ یرےت گے یںبہلائ دل سے باہوں یک یاد
یگ یںجائ چھا یاںخاموش یںم شہر کے زندگی
یربغ یرےت گے یںگھبر1ئ ہم یںم سناٹوں 1ور
سے یرتصو یتر ہم گے یںکر یںبات بھر ر1ت
یربغ یرےت گے یںبتلائ کسے غم یر1ت 1ور
یںنہ یار1 1ب تو کو ہم کا ضبط سے فاصلوں
یربغ یرےت گے یںسمجھائ طرح کس یسےک کو خود
٭٭٭
گئے ہو دشو1ر ر1ستے کے یزندگ جب
گئے ہو یکارپ سر بر سے حادثوں ہم
طلسم کا وقت یاگ توڑ تار کے 1شکوں
گئے ہو یز1رب یک روز سے یوںہچک ہم
ہو1 یوں تو نے ہم سے یبقر 1سے دیکھا
شل سے یخامش ہم گئے ہو یار1غ مائ
ہو1 یںنہ یر1سو تو تھا 1نتظار جب
گئے ہو آ1ثار کے صب� تو رہے سوتے
یال یاک چھانٹ ذر1 کو حسرتوں بیکار
گئے ہو مختار یبھ کے منزلوں ی1پن ہم
یںتھ بلند ینیںزم ی1پن تو تھے آ1ز1د
گئے ہو گرفتار چاند کے لے یںم ہاتھوں
یںم یتر یس یسرکت یک ساحلوں یںہ ڈوبے
گئے ہو گار طلب یبھ ہم کے یوںپان لے
تھا ذکر کا حلاوت یک زباں تو سے یہ ہم
شل یہ ہم گئے ہو گفتار ش یتلخ مثا
٭٭٭
یںہ چھوٹے ستارے یادر ، چاند
یںہ جھوٹے 1ستعارے کے ع�ق
ہے ظاہر صاف سے لہجے کے 1س
یںہ جھوٹے سارے 1لفاظ کے 1س
ہے یقتحق یہ یتنہائ 1یک
یںہ جھوٹے سہارے یباق 1ور
یںم مجھ یںنہ یہ موجود کوئی
یںہ جھوٹے نظارے سندر کے دل
ہے یک�ت 1ور ہے سمندر 1ک
یںہ جھوٹے کنارے کے زندگی
یرےم رہے یںنہ تم ہمسفر
یںہ جھوٹے گز1رے دن جو ساتھ
٭٭٭
ہے یاگ کھو چلتے چلتے وہ جہاں
ہے یاگ ہو 1زبر کو مجھ رستہ وہ
سے شدتوں ہوں منتظر یک 1س پھر
ہے یاگ جو کر مل سے مجھ یںم مجھ کہ
یںم مجھ تھا بچہ سا ینچ بے کوئی
ہے یاگ سو کر تھک ہے لگتا 1ب 1ور
کونا کا یےتک یہ ہے نم تک 1بھی
ہے یاگ رو یکوئ درد یساک یہ
لوٹے نہ لوٹے یکبھ جانے خد1
ہے یاگ تو کہہ کچھ یہ یسا1 مگر
یںم رتوں یرہت سحر 1ب یگ 1گے
ہے یاگ بو ستارے کے غم کوئی
٭٭٭
ہوں یکرت یارو یلی1ک روز تو میں
ہوں یکرت یاسو 1کثر روتے روتے
سے ی�وں1ند کے منزل ہوں خوفزدہ
ہوں یکرت یاکھو د1نستہ یںم ر1ہوں
یںم یلوںجھ یک آ1نکھوں تو ہو کم پانی
ہوں یکرت یاسمو 1شک یہ کر چن چن
بہت مصروف یر1م ہے لمحہ لمحہ
ہوں یکرت یاپرو زخم جگم� جگم�
سرخ ہے ہوتا یوںک یہتک جانے نہ صب�
ہوں یکرت یابھگو سے یپان یںم تو ر1ت
ہے رکھا پہ کل مٹانا د1غ کے کل
ہوں یکرت یادھو د1من کا آ1ج تو آ1ج
یںم سفر خو1ب 1کثر کے سمندر سوچ
ہوں یکرت یاڈبو آ1پ 1پنا کر تھک
٭٭٭
یاگ ہو زمانہ سے خود ملے 1ب
یاگ ہو ٹھکانہ یر1م کہاں یہ
تھا 1لز1م بس کہ یےکہ یاک ع�ق
یاگ ہو بہانہ یتھ یکھائ چوٹ
آ1نکھ یتھ یآ1ئ بھر کہ یسےک دیکھتے
یاگ ہو رو1نہ یکوئ طرف کس
بعد کے تھل جل یک برسات بھر ر1ت
یاگ ہو سہانا موسم بخود خود
یتھ تو یآ1ئ صد1 ، دل یک ٹوٹنے
یاگ ہو ن�انہ یدشا تھا پہ زد
تھا یہ تازہ ی1بھ یرینہد ش زخم
یاگ ہو جارحانہ پھر حادثہ
٭٭٭
لئے یرےم ہے ر1بطہ ہر کا درد یںم جہاں
لئے یرےم ہے ر1ستہ وہ تو ہے کٹھن کوئی
ہے شے یاک یندن کہ آ1تا یںنہ یبھ خیال
لئے یرےم ہے سلسلہ عجب کا رتجگوں یہ
کے آ1نکھوں یماور1ئ ہوں یںم حصار عجب
لئے یرےم ہے د1ئرہ یکوئ پہ قدم قدم
شب ، گل چر1غ شت ، یکتار ش یہگر وح�
لئے یرےم ہے سانحہ مر1 پہ یسہ جتن
رقم نام ہے کا 1ور یکس پہ کل ہے سنا
لئے یرےم ہے مسئلہ ہر کا آ1ج یاگو تو
ہو ینہمہ یکوئ موسم یکوئ یگل کوئی
شش لئے یرےم ہے م�غلہ 1ک یہ ذ1ت تلا
پر محاذوں یکئ یلی1ک ہوں یرہ لڑ میں
لئے یرےم ہے مرحلہ 1ک تو جن� سے خود یہ
٭٭٭
گزر1 سا شناس ، چہرہ کوئی
گزر1 سا یاسق ہے یہیں وہ
نے یںم یل کاٹ ر1ت 1ک 1ور
گزر1 سا 1د1س دن 1ک 1ور
نکلا کر پھوٹ سے آ1نکھوں درد
گزر1 سا سپاس نا یکوئ پل
ہو کل سامنا کا سچ کس جانے
گزر1 سا ہر1س یںم دل کے شب
کا ی1د1س ینہآ1ئ سر پھر
گزر1 سا 1لتماس دیدۂ
٭٭٭
رہے لپٹے سے یگہر1ئ یک زخم
رہتے لپٹے سے یتنہائ یبھ ر1ت
یںم 1عز1ز ترے لب 1پنے کے سی
رہے لپٹے سے یرسو1ئ بجا جا
تر1 چہرہ کئے یکھاد یںم چاند
رہے لپٹے سے یشہنائ گونجتی
ہم یںم یروںتصو شکل بد یک وصل
رہے لپٹے سے یرعنائ یک ہجر
بھر عمر پر ساحلوں کے زندگی
رہے لپٹے سے یکائ یک یبس بے
یک یاد یریت جو یںکوند بجلیاں
رہے لپٹے سے ی1ستقر1ئ خو1ب
٭٭٭
یاگ چلا وہ مرے خو1ب کے کر مسمار
یاگ چلا وہ مرے گلاب و گل کر لے
شر یقتیںحق ساری یںگئ کھل باز1ر س
یاگ چلا وہ مرے نقاب کر نوچ یوں
و1سطے کے رونے یاگ دے درد نہ یاک کیا
یاگ چلا وہ مرے باب کے بھر سے زخموں
پاس آ1س کے سانسوں یمر یاگ بچھا آ1ہیں
یاگ چلا وہ مرے عذ1ب سو1 کے کر
شت 1ک پاس ہے یگئ رہ فقط گناہ لذ
یاگ چلا وہ مرے ثو1ب یسبھ کر لے
٭٭٭
جام کے آ1نکھوں گئے ہو یخال یںم نم ہو1ئے پھر
شام 1ور 1ک طرح کس یگز1ر ، کر آ1 تتو دیکھ
سفر کا یقتحق ی،ک�ت یک ید1م کاغذی
یامق کے کر یںم خو1ب 1ک پڑ1 چلنا یںم آ1گ
یر1ہنپ کا یو1بست� یکبھ آ1نچل کا ضبط
شم رہا لپٹا یںم یاس مد1م بس تمنا جس
شل یںم یندن تھے رو1ں جانب یک یدہناد منز
گام تھے آ1لودہ خون کے یںسرزم یک غم 1ور
پڑے یںم بستر کے یادوں کروں یارو بھر ر1ت
شب کر لے کروٹیں تمام یگ ہو کہاں یرہت ش
٭٭٭
شن یتھ یک دو1 یہ یک1 لئے کے دل سکو
یتھ یک 1لتجا یہ یریت بارہا سے خد1
یںنہ یہ ہٹے سے یزدہل یتر پھر پاؤں یہ
یتھ یک 1نتہا پہ در ترے یک مسافتوں
یتھ یسیج ثو1ب لذت یک گناہوں جن وہ
یتھ یک 1بتد1 یک سب 1ن سے نام یہ ترے
شک بتاؤں یمر کہ سبب یاک کا مر1سم تر
یتھ یک جفا بس تو یکہان یک محبتوں
کو مجھ بارہا پہ خود گماں یر1ت تھا ہو1
یتھ یک یاک یںم بدن مجسم یریت مہک
٭٭٭
لگا یںنہ یاک یاک یںم ع�ق وگرنہ عالم
لگا یںنہ یساو ، یںم خو1ب 1سیج تھا دیکھا
سے جہان تعلق یسے1 ہے ہو1 ٹوٹا
لگا یںنہ شناسا یبھ آ1شنا پہ ملنے
رہے یکھتےد تلک دور کو ہوئے جاتے
لگا یںنہ آ1تا کے لوٹ وہ پھر کہ 1یسے
سبب کا باز1ر شیگرم تھے ہوئے دن 1ک
لگا یںنہ تماشا وہ پر نام 1پنے پھر
یںہ ی1کائ سارے یںم ذ1ت ی1پن تو ویسے
لگا یںنہ تنہا یبھ یکوئ سے طرح 1پنی
یبعج یو1بست� یتھ یںم معاملے کے دل
لگا یںنہ 1پنا تو یاپر1 یاد کہہ جب
٭٭٭
ہے یاگ ہو یںم تم یلتمث جہاں
ہے یاگ ہو یںم تم یلترس یاک یہ
گلستاں شب کل یںم خو1ب جو کھلا
ہے یاگ ہو یںم تم یلتبد وہی
عکس مر1 تھا ہوتا ینہآ1ئ سر
ہے یاگ ہو یںم تم یلتبد کہیں
کا لہو یرےم سفر سے تسلسل
ہے یاگ ہو یںم تم یلم ہز1روں
یکھود کے چھو کو بدن 1پنے ذر1
ہے یاگ ہو یںم تم یلتحل کوئی
٭٭٭
رکھوں کر چھپا یںم دل ۔۔ یںکہ سے یادن دور
رکھوں کر بنا خو1ب مگر ہو یقتحق تم
یگ جاؤں بکھر روز 1ک ہوں خاک بس تو میں
رکھوں کر سجا تو کو خود یسہ لمحے چند
طرح یک یلیچنب جاؤ لپٹ سے پے و رگ تم
رکھوں کر بسا یںم خوشبو کو یاد یںم 1ور
طرح یک یفےص� یک1 یںتمہ ہے چاہا نے میں
رکھوں کر لگا سے مژگاں یۂآ1 جاں و دل
شب کہ دو کہہ جو تم یںتمہ ہے آ1نا یںم تار ش
رکھوں کر رچا یںم چر1غوں کو ہو1ؤں میں
1کثر ورنہ ہوں یتیل یج تو ہو آ1تے جو تم
رکھوں کر دبا یںم ینےس یبھ کو آ1ہوں 1پنی
طرح یک سائے کروں تعاقب یںم بھر زندگی
رکھوں کر ملا سے تم قدم تو رکھوں پاؤں
٭٭٭
سے خوف کے یبجل یتر یکوئ ڈرے تک کب
دے یبھ گر1 یاخد1 نام کے جس ہے جتنی
تمام یہوئ مسافت یہ یسہ بل کے گھٹنوں
شز سکے رک نہ پاؤں مرے یبھ پہ جاں دہلی
یرہ یکھڑ صورت یک چٹان یںم طوفان
نئے نئے یبدلت ر1ہ کہ یتھ نہ دریا
ہے فضول لڑنا سے آ1سمان کمزور
آ1گرے یہ پر سر یںم لاگ کہ ہو نہ یسا1
یال پڑھ نے زمانے یک1 یریم سے آ1نکھوں
ہوئے بہت چرچے کے د1ستاں خاموش
شل یاک تو 1ڑے یک ہو1 پہ رخ سحاب مث
سکے کر نہ یہسا یںم دھوپ تو لئے میرے
سکا ہو نہ غافل سے یالخ ترے یوں دل
رہے بنے نق�ے کے لمس یرےت پہ دھڑکن
تک صب� یںہ یگونج یاںسسک یںم شب خاموش
لے پوچھ سے یےتک مرے ہوں یروئ درجہ کس
٭٭٭
لگے زمانے یبھ یںم 1ٹھانے نگاہ جنھیں
لگے سجانے یوںک یرتصو یریم بجا جا وہ
ہے پر مجھ یبھ وہ تو پر 1س یںم ہوں فریفتہ
لگے بلانے مجھے 1کثر یںم خو1ب 1پنے کہ
یو1ریںد کے 1ٹھا یک غم ہے یبعج دل یہ
لگے ڈھانے کو 1ن یہ آ1تے کے یالخ ترے
دے دے مجھے یاںمحروم یک عمر 1پنی تتو
لگے مسکر1نے روح یتر ہوں یچاہت میں
ہے کا وصل گمان پر جس ہے ہجر یساک یہ
لگے جانے کے 1ٹھ یبھ جب رہے پاس مرے تتو
سا فطرت یریت کو تجھ یںکہ کہ کرے خد1
لگے آ1نے یاد یریم پھر یکبھ ملے کوئی
سے مجھ یںم جست یک1 سفر وہ طے ہے ہو1
لگے زمانے تجھے دھرتے یبھ پاؤں پہ جس کہ
٭٭٭
تھا شرط یبھ چلنا تو یںم جستجو یک منزل
تھا شرط یبھ جلنا یںم یلکھ کے چنگاریوں
سے خون ینرن� ہوں خو1ب کہ تھا 1ذن یہ
تھا شرط یبھ بدلنا رن� پہ جاگنے 1ور
یلازم تھا چھپانا درد کے ہو مجروح
تھا شرط یبھ پھلنا کا یآ1شنائ زخم 1ور
ساتھ کے حوصلے مگر پہ قدم ہو تھا گرنا
تھا شرط یبھ ھلنابسن بار بار کے گر 1ور
یبعج تھے قانون کے مہر سرد حسن ت1س
تھا شرط یبھ نگلنا کے چبا جگر 1پنا
مجھے خود تھا لکھنا یصلہف خلاف 1پنے
تھا شرط یبھ ملنا کو ہاتھ یدہبر ت1س پھر
٭٭٭
یکوئ یتاد جو1ب وہ 1گر کرتے سو1ل
یکوئ یتاد حساب یسےک کا زخم یک1 ہر
شد یہ شم 1بج 1زبر یگئ ہو تو جاناں غ
یکوئ یتاد کتاب پر یگر نوحہ یک جہاں
شب شق ش شم یںم مسلسل فر1 ی1پن تر چ�
یکوئ یتاد خو1ب کو آ1نکھوں وہ کہ کہاں لگی
سے د1من کے 1س یبھ یباںگر تھا ہو1 ملا
یکوئ یتاد نقاب پر بدن یرےم 1ور کیا
یںہ گزرے سے چمن یںم سفر ہوتا گمان
یکوئ یتاد گلاب کو ہم یسہ یہ سوکھا کہ
یل� ملنے کو بدن ر1حت یںم دھوپ کے چٹخ
یکوئ یتاد عذ1ب آ1خر کا چھاؤں یسےک تو
یںگئ یلگت کو ی1س یںدعائ نام ہمارے
یکوئ یتاد خر1ب خانہ یںہم عاد بد تو
٭٭٭
ماخذ:
http://ur.wikibooks.org/wiki/%D8%AA%D9%86%DA%A9%D9%88%DA%BA_%DA%A9%D8%A7_%D8%AF
%D9%88%D9%BE%D9%B9%DB%81
عبید ت�کیل: 1عجاز کی بک 1ی 1ور تدوین