hajj booklet - msh urdu

107
ج حِ ک س ا ن م ج حِ ک س ا ن م ر ص ت خ م) ق ب ے مطا ک یٰ او ت ف ے ک ع ج را م ور& ہ( ش مچ*ار( ھ ت ے سا ک ے ف ا ے اض ک ل3 ئ سا م ے3 ئ9 ن عد ب ے ک ی ن ا( ثِ رF ظ ن ر مب ت س: ت ع ا( اس جP ی ار ۔ ث ن( شP یW دP د اثP دث چ2009 ار ن ش ح ضادق ا ولاث م ت س ;pma&ر ہ ف اتP م ہ;pma&داث& ہ د ا ت* حi l ےP نلئ ک ج حِ م عار4 ;pma&ے ہ ت ح *ر وا پ س ک ج ح5 دP ن ل ق ب10

Upload: powerofleo

Post on 25-Dec-2015

338 views

Category:

Documents


22 download

DESCRIPTION

Hajj Booklet - MSH Urdu

TRANSCRIPT

Page 1: Hajj Booklet - MSH Urdu

ک� حج مناس

ک� حج مختصر مناس

و�ی کے مطابق( )چار مشہور مراجع کے فتا

کر ثانی کے بعد نئے مسائل کے اضافے کے ساتھ نظ

2009جدید ایڈیشن۔ تاریخ اشاعت: ستمبر

از

مولانا صادق حسن

فہرستم� حج کیلیے چند اہم ہدایات 4عاز

5حج کس پر واجب ہے

10تقلید

12خمس

اات 13قر

14حج کا طریقہ

مہ مفردہ مہ تمتع ایک نظر میں/عمر 16عمر

Page 2: Hajj Booklet - MSH Urdu

16مختصر طریقہ

مہ تمتع 18عمر

19میقات

21نذر

23احرا� کے باقی واجبات

25تلبیہ

28محرمان

28چند اہم مسئلے

32خانہ کعبہ کا طواف

مز طواف 35نما

36سعی

38حلق یا تقصیر

39مکہ میں کیا کریں

مج تمتع 41ح

42احرا� باندھنا

42عرفات میں ٹھہرنا

43مشعرالحرا� میں ٹھہرنا

44دو اہم مسئلے

یی کی طرف روانگی 44من

44کنکریاں مارنا

46اہم نوٹ

Page 3: Hajj Booklet - MSH Urdu

46قربانی

48سر منڈوانا یا تقصیر

مT مکہ 50اعما

51طواف

مزطواف مکہ 51نما

51سعی

51طواف النساء

مز طواف النساء 52نما

یی میں رات گزارنا 53من

53رمی الجمرات

یی سے واپسی 54من

مY توجہ امور 55چند قاب

56عمرہ مفردہ

57دوسرے عمرے

T59نیابت کے چند مسء

Y59عورتوں سے متعلقہ چند اہم مسائ

ا جائے 60اگر حج کے پہلے حصے میں حیض

آا جائے 63اگر حج کے دوسرے حصے میں حیض

مج افراد 64ح

Page 4: Hajj Booklet - MSH Urdu

کH حج کیلئے چند اہم ھدایات عازمب حج اسلا� کا ایک اہم رکن ، ایک عظیم الشان عبادت اور اہم ترین فریضہ ہے۔ جسکی ادائیگی صاح

استطاعت پر واجب ہے۔ اس سلسلے میں مرد، عورت، جوان یا بوڑھے میں کوئی امتیاز نہیں۔ اگر واجب

ہونے کے حج نہ کیا تو مروی ہے کہ جب وہ مرے گا تو یہود کی موت مرے گا یا عیساءی کی اور قیامت

کے دن بھی وہ یہودی اور عیساءی کی صورت میں اٹھایا جاے گا۔ جبکہ دوسری طرف حج کرنے والے

کی لیے یہ خوشخبری ہے کہ اسکے تما� گناہ معاف ہو جاتے ہیں اور وہ اتنا پاک ہو جاتا ہے جتنا اس دن

تھا جب وہ پیدا ہوا تھا۔ اب ہر مومن کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس اہم ترین فریضہ کو انجا� دے اور غفلت

نہ برتے۔ چونکہ حج قبوT ہونے کی صورت یہی ہے کہ اسے صحیح طریقے سے شریعت کے بتاے ہوے

Page 5: Hajj Booklet - MSH Urdu

ممرتب کیا گیا اور کوشش کی گئی ہے کہ اسے احکا� کے مطابق ادا کیا جاے۔ اس لیے اس کتابچہ کو

ان چار مراجع کے فتاوی کی روشنی میں تحریر کیا جاے جن کی تقلید مومنین کی اکثریت کرتی ہے۔

حج کس پر �اجب ہے:

جس شخص میں مندرجہ ذیY شرائط پاءی جاتی ہوں ۔ اس پر حج واجب ہو جاتا ہے۔

بالغ ہو۔۔۱

عاقY ہو۔۔۲

آازاد ہو۔۔۳

مT حج بجا لا سکے۔۔۴ اتنا وقت ہو کہ مکہ جا کر تما� اعما

آانے جانے کے لیے سواری اور سفر کے اخراجات )مثلا مکہ میں قیا� و طعا� اور قربانی( موجود۔۵

ہوں۔

جن لوگوں کا نان و نفقہ اس پر واجب ہے انہیں اپنی واپسی تک کے اخراجات دینے کے پیسے۔۶

ہوں۔

راستہ محفوظ ہو یعنی راستہ میں جان ، ماT اور عزت کو کوئی خطرہ نہ ہو۔۔۷

Page 6: Hajj Booklet - MSH Urdu

صحت کےاعتبار سے سفر کے قابY ہو یعنی ایسا مرض یا کمزوری نہ ہو کہ راستے کی مشکلات۔۸

برداشت نہ کر سکے۔

حج سے واپسی پر اپنے اور گھر والوں کے لیے روزی کما سکے۔۔۹

مسئلہ:

جسطرح اپنی استطاعت سے حج واجب ہوتا ہے اسی طرح اگر کوئی اور حج کرنے کے لیے رقم دے تو

حج واجب ہو جاتا ہے اور اس حج کو انجا� دینے کے بعد پھر زندگی بھر دوبارہ حج واجب نہیں ہوتا ہے۔

چاہے بعد میں اپنی حیثیت بھی ہو جائے۔ مثلا باپ اپنی نو سالہ بالغ بیٹی کو اگر رقم دے کر حج کروا

دے۔

اہم نوٹ:

اگر ماں یا باپ نے حج نہیں کیا تو اولاد پر سے حج ساکت نہیں ہوتا کیونکہ ماں باپ یا بیوی۔۱

کو حج کرانا واجب نہیں ہے جبکہ خود حج کرنا واجب ہے۔ اس لیے اگر کسی شخص کے پاس صرف

اپنے حج کے پیسے ہیں تو خود اسی کو حج کرنا ہے دوسرے کو نہیں دے سکتا۔

اگر اپنے بیٹے یا بیٹیوں کی شادی نہ ہوئی ہو تو حج معاف نہیں ہوتا ہےاسلیے اگر کسی کی بیٹیاں۔۲

ہوں تو چاہے وہ غیر شادی شدہ بھی نہ ہوں تب بھی حج واجب ہے۔

عورت اگر صاحب حیثیت ہے تو اس پر بھی حج واجب ہے چاہے اسکے شوہر پرواجب نہ ہو۔۔۳

عورت کے حج میںمحر� کی شرط نہیں ہے۔ عورت بغیر محر� کے بھی حج پر جا سکتی ہے۔ بس شرط یہ

آابرو محفوظ ہو۔ ہے کہ سفر میں عزت و

Page 7: Hajj Booklet - MSH Urdu

آایا اور حج کے خرچ۔۴ اگر کسی شخص نے قرض لیا ہے لیکن قرض ادا کرنے کا وقت ابھی نہیں

آا گئی تو پہلے حج کرے گا بعد میں قرض ادا کرے گا۔ صرف مقروض ہونے کی وجہ سے کے برابر رقم

آاقا سیستانی کا مسئلہ اس سلسلے میں ذرا تفصیY طلب ہے جسکے لیے انکی حج معاف نہیں ہے۔ )البتہ

کتاب یا علماء سے رجوع کریں(

انسان کے پاس اس حیثیت سے زاءد جو چیز ہے مثلا مکان، زمین یا کوئی اور چیز تو اس پر۔۵

واجب ہے کہ اسے فروخت کرکے حج پر جائے

اگر عورت کے پاس اس کی حیثیت سے زاءد زیورات ہیں یا عورت اب اتنی بوڑھی ہو چکی ہے کہ۔۶

اسے زیورات کی ضرورت نہیں رہی تو اسے فروخت کر کے حج پر جائے ۔ اسی طرح اگر عورت کے مہر

کی رقم اتنی ہے کہ حج کا خرچ پورا ہو سکتا ہے اور یہ مہر اسے مY بھی سکتا ہے تو اسے طلب کر کے

حج پر جائے

اگر کسی پر زکوۃ یا خمس واجب ہے اور اسکےپاس صرف اتنے پیسے ہوں کہ اگر زکوۃ یا خمس۔۷

نکالے گا تو حج کا خرچ پورا نہ ہو سکے گا اس صورت میں پہلے زکوۃ و خمس نکالے اور اس پر حج

واجب نہیں رہے گا۔

۔اگر کوئی اتنا بوڑھا یا کمزور ہو کہ حج کے سفر کی مشکلات برداشت نہ کر سکتا ہوتو اس پر حج۸

واجب نہیں ہے لیکن پہلے حج واجب تھا اور کر سکتا تھا اس وقت انجا� نہ دیا اب بوڑھا یا کمزور ہو گیا

تو جسطرح بھی ممکن ہو حج پر جائے اور اگر بالکY مجبور ہے تو اپنی زندگی میں دوسرے کو بھیجے۔یہ

بھی ممکن نہ ہو تو وصیت کرے۔

جس شخص پر حج واجب ہے اگر وہ مر گیا تو اس کے ترکہ سے پہلے حج کی رقم نکالی۔۹

جائے۔یہ رقم نکالے بغیر ترکہ تقسیم کرنا حرا� و گناہ ہے۔

Page 8: Hajj Booklet - MSH Urdu

ررا)یعنی اسی ساT( ادا کرنا واجب ہے۔ تاخیر کرنا جائز نہیں ہے۔۔۱۰ جب حج واجب ہو جائے تو فو

آاقا سیستانی کے نزدیک تاخیر کی مرنے والے کی طرف سے بھی حج پہلے ہی ساT ادا ہوناچاہیے۔ )البتہ

مف احتیاط ہے(۔ گنجاءش ہے اگرچہ تاخیر خلا

] مرنے والے کی طرف سے یا زندہ کی طرف سے نیابت کرنے والے میں چند شرائط کا ہونا ضروری ہے۔

آاخر میں کیا گیاہے۔)دیکھءے صفحہ نمبر ([۱۶۴اسکا ذکر کتاب کے

را ایک خاندان کے۔۱۱ اگر حج واجب ہو تو عمرہ یا زیارات سے پہلے اس کو انجا� دینا ہو گا۔ عموم

دو یا تین افراد کا عمرہ و زیارات کا خرچ ایک واجب حج کے برابر ہوتا ہے۔ اگر سب اپنے اپنے ماT سے

را سربراہ خاندان( زیارت کر رہے ہوں تو امکان ہے کہ حج واجب نہ وہ لیکن اگر کوئی ایک شخص )مثل

سب کا خرچ برداشت کر رہا ہو تو زیادہ امکان ہے کہ اس پر خود حج واجب ہو۔ ایسی صورت میں بہتر

مم دین یا مسائY سے واقف شخص سے رجوع کر لیں۔ ہے کہ کسی عال

جب کسی میں مذکورہ شرائط پاءی جائیں تو اس پر حج واجب ہو جائے گا۔ اس پر واجب حج۔۱۲

مج مذکورہ قران مج افرادو ح مج اسلا� " کہتے ہیں۔ اسکی تین قسمیں ہیں۔ مگر دو قسمیں جن کو ح کو "ح

را ۹۰کہا جاتا ہے۔ فقط ان لوگوں پر واجب ہے جو مکہ کے ارد گرد میY( کے اندر رہتے۵۲ کلومیٹر )تقریب

کلومیٹر سے زیادہ فاصلے پر رہنے والے دنیا۹۰ہیں۔ اس لیے ان کے ذکر کی ضرورت نہیں ہے مکہ سے

بھر کے تما� مومنین پر حج کی تیسری قسم جسے تمتع کہتے ہیں واجب ہے اور اسی کا بریقہ بیان کیا

جائے گا مگر اس سے قبY تین باتوں کا جان لینا اشد ضروری ہے۔

قراءت۔۳خمس۔۲تقلید۔۱

Page 9: Hajj Booklet - MSH Urdu

تقلید۔۱مر دین میں اپنے دور دین کے احکا� پر عمY کرنے کے لیے تقلید بھی لاز� ہے۔ تقلید سے مراد ہے کہ امو

یوی کی پیروی کی جائے اور تما� مسائY شرعیہ مد اعلم( کے فتا مظ علم سب سے بڑے عالم)مجتہ کے بلحا

Tآائے ہوے طریقہ کے مطابق انجا� دیے جائیں۔ اسکے بغیر سارے اعما صرف اور صرف اسی کے بت

اا حج باطY ہو سکتا ہے۔ یہ بھی ضروری ہے کہ تقلید زندہ مجتہد کی ہو۔مردہ مجتہد کی تقلید خصوص

یوی کے اعتبار سے کتنا ہی بلند کیوں نہ ہو( نہیں کی جا سکتی ہے۔ اسی طرح مردہ )خواہ وہ علم و تق

آائے سے باقی بھی نہیں رہا جا سکتا ہے بلکہ اسکے لیے پہلے شرائط پر پورا مجتہد کی تقلید پر خود اپنی ر

یوی و نظریءے کے مطابق مردہ مجتہد کی اترنے والے زندہ مجتہد کی تقلید کی جائے گی پھر اسکے فت

تقلید پر باقی رہا جا سکتا ہے۔

آاق سیستانی کے نزدیک مردہ مجتہد اگر زندہ سے زیادہ علم رکھتا تھا تو اسکی تقلید پرباقی رہنا واجب ہے

اور یہ وجوب صرف پرانے مسائY کی حد تک نہیں ہے بلکہ نئے مسائY )جن کی اسکی زندگی میں

یوی پر عمY کرنا ہوگا۔ ضرورت نہ پڑی تھی( میں بھی اسکے فت

چند اہم مسائل: تقلید مرد کی طرح عورت پر بھی واجب ہے اور یہ ضروری نہیں کہ وہ اسی کی تقلید کرے۔۱

جسکی تقلید میں اسکا شوہر یا دوسرے رشتہ دار ہیں بلکہ وہ اپنی تحقیق کے مطابق عمY کرے گی۔

آائے نہ دے بلکہ احتیاط واجب کا۔۲ جس مجتہد کی ہم تقلید کرتے ہیں اگر کسی مقا� پر حتمی ر

لفظ استعماT کرے تو اس مسئلہ میں )اور صرف اسی مسئلہ میں ( ہم اسکے بعد جو دوسرا بڑا مجتہد ہے

Tکر سکتے ہیں ۔ نیز اگر ہمارا مجتہد کسی مسئلہ میں احتیاط واجب کا لفظ استعما Yآائے پر عم اسکی ر

Page 10: Hajj Booklet - MSH Urdu

یوی معلو� نہ ہو سکے تو پھر اپنے ہی مجتہد کی احتیاط واجب کرے اور دوسرے بڑے زندہ مجتہد کا فت

پر عمY کرنا لاز� ہو گا۔

یوی کی پابندی کرنا ہو گی خواہ۔۳ احتیاط واجب کے علاوہ صرف اور صرف اپنے ہی مجتہد کے فت

Yآاسان محسوس ہو یا مشک

یوی پر عمY کیا اور بعض۔۴ من حج بعض مسائY ایک مجتہد کے فت اسکی اجازت نہیں ہے کہ دورا

Yیوی احتیاط کے زیادہ قریب ہو)یعنی زیادہ مشک مسائY میں دوسرے کے۔ سوائے اسکے کہ دوسرے کا فت

ہو(۔

ایسی کتاب پر بھی عمY نہیں کرسکتے جسکے بارے میں معلو� نہ وہ کہ یہ ہمارے مجتہد کے۔۵

یوی کے مطابق لکھی گئی ہے یا نہیں۔ خوا کتاب کسی انتہائی معتبر شخص ، عالم یا ادارے نے فت

یوی بھی تحریر کءے ہوں۔ کسی دوسرے مرجع کے فت

خلاصہ: پس اگر حج کرنے والا اب تک کسی مجتہد کی تقلید میں نہیں ہے تو اپنے حج کو باطY ہونے سے

ارا تقلید کرے جو حج کے علاوہ دیگر اعماT کے لئے بھی ضروری ہے۔ بچانے کیلئے فو

خمس۔۲یوۃ یا خمس واجب ہے تو پہلے ان کو ادا کرنا ہو گا ورنہ حج حرا� ہو جائے گا اور اگر اسی اگر کسی پر زک

ماT سے احرا� خریدا جائے تو حج غلط بھی ہو جائے گا۔جو حضرات باقاعدگی سے خمس ادا کرتے ہوں

ان کے لئے تو حج پر جانے سے قبY خمس کا کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ البتہ جنہوں نے اب تک خمس ادا

Page 11: Hajj Booklet - MSH Urdu

نہیں کیا وہ حج پر جانے سے پہلے جس مجتہد کی تقلید میں ہو ان کے نمائندے سے رجوع کریں تا کہ

اس حیثیت سے بھی حج صحیح ہو سکے ۔ اس مسئلہ میں خواتین خصوصی طور پر متوجہ ہوں۔

وہ مومنین یامومنات جو اپنے ماT سے حج نہیں کر رہے ہیں بلکہ کوئی اور انکا خرچ برداشت کرنوٹ:

آاقا سیستانی کی تقلید میں ہوں تو ان پر کوئی ذمہ داری نہیں ہے چاہے یہ معلو� ہو آاقا خوئی یا رہا ہے۔ اگر

کہ ماT دینے والے نے اسکا خمس نہیں دیا۔ بشرطیکہ ماT ملنے سے لے کر حج مکمY ہونے تک ساT بھر

آاقا خامنہ ای کی تقلید میں ہوں اور معلو� نہیں ہے کہ خرچ کرنے والا ہم پر آاقا خمینی و نہ گزارا ہو۔ البتہ

ماس پر خمس ہے یا نہیں تو ان کے لئے بھی کوئی ذمہ داری نہیں لیکن اگر یقین جو ماT خرچ کر رہا ہے

ہو کہ ہم پر خرچ کی جانے والی رقم پر خمس واجب ہے جو نہیں دیا گیا تو رہبر کے کسی نمائندے سے

رجوع کریں۔ تا کہ حج صحیح ہو سکے۔

آات۔۳ قرمز طواف ہے۔ اس لئےضروری ہے کہ حج پر جانے والے کی نماز بھی صحیح ہو۔ حج ایک واجب جز نما

اگر یقین یا اطمینان ہو کہ نماز صحیح ہے تب تو خیر، ورنہ کسی عالم یا قابY اعتبار دیندار شخص سے

اا عربی الفاظ کی صحیح انداز سے ادائیگی ۔ اسی طرح وضو اپنی نماز کی تصدیق کروالی جائے۔ خصوص

و غسY کی درستگی کا بھی یقین حاصY کر لیاجائے

ر�ی رلب ابینیز تلبیہ ) ر رل رام مھ یرل رک( بھی درست طریقے سے ادا کرنے کی مشق کر لی جائےرک ال

آائیں و عربی عبارتیں پڑھنا ہوں گی(۔ اکثر لوگ حج سے اس لئے بھی گبھراتے ہیں کہ اسمیں لمبی لمبی دع

واضح راہے کہ حج اعماT کے انجا� دینے یا کرنے کا نا� ہے۔

اس میں پڑھنے والی صرف دو چیزیں واجب ہیں۔

Page 12: Hajj Booklet - MSH Urdu

تلبیہ)لبیک اللھم لبیک(۔۱

مف نماز۔۲ طوا

باقی حج میں پڑھنے والی کوئی چیز واجب نہیں ہے۔

حج کا طریقہمج تمتع کہلاتا ہے اور مکہ اور اسکے اطراف میں رہنے والوں کے علاوہ ہر ایک پر جو حج واجب ہے وہ ح

یہ دو حصوں پر مشتمY ہے۔ یہ دونوں حصے مY کر ایک پورا حج قرار پاتے ہیں اور واجب فریضہ ادا ہوتا

ہے۔ واضح رہے کہ حج بدT، سنتی حج اور احتیاطی حج کا طریقہ بھی یہی ہے۔

مج اسکے پہلے حصے میں ایک عمرہ ادا کرنا ہوتا ہے۔جو عمرہ تمتع کہلاتا ہے اور دوسرے حصے و ح

مج تمتع ہے اور صرف دوسرے حصے کا نا� بھی یہی ہے تمتع کہتے ہیں۔ چونکہ پورے حج کا نا� بھی ح

اسلیے غلط فہمی سے بچنے کے لیے اس کتاب میں پورے حج کو حج اسلا� اور صرف دوسرے حصے

مج تمتع لکھا جائے گا۔ کو ح

Page 13: Hajj Booklet - MSH Urdu

مہ تمتع( اس عمرہ سے الگ ہے جو عا� دنوں میں انجا� دیا جاتا ہے۔ واضع راہے کہ حج کا پہلا حصہ)عمر

مہ مفردہ بھی انجا� دیا جاتاہے)بلکہ بعض مر حج کے دوران عمر مہ مفردہ کہتے ہیں۔ لیکن سف جسکو عمر

مہ تمتع آاتی ہے( اسلیے عمر مہ مفردہ ہی انجا� دینا ہوتا ہے اور حج کی باری بعد میں اوقات تو شروع میں عمر

مہ مفردہ کا بھی کیا جائے گا۔ کے بیان کے بعد تھوڑا سا ذکر عمر

عمرہ ای� نظر میں

کہ مفردہ تمتع/عمر

�اجبات:میقات سے احرا� باندھنا۔۱

طواف: خانہ کعبہ کے گرد سات چکرلگانا۔۲

مزطواف پڑھنا۔۳ مقا� ابراھیم کے پیچھے دو رکعت نما

صفا اور مروہ کے درمیان سعی کرنا۔۴

سر مونڈنا)حلق(سر کے تھوڑے سے باT کاٹنا)تقصیر(۔۵

طواف النساءکرنا۔۶

مز طواف النساءپڑھنا۔۷ دو رکعت نما

Page 14: Hajj Booklet - MSH Urdu

مختصر طریقہ:

مہ تمتع انجا� دینا ہے۔جس میں پانچ چیزیں واجب ہیں پہلے عمر

احرا� باندھنا۔۱

خانہ کعبہ کا طواف۔۲

مف کعبہ کی دو رکعت نماز۔۳ طوا

صفاومروہ کے درمیان سعی۔۴

مہ مفردہ کر رہا ہو تو اسکے مزید۔۵ مہ تمتع مکمY ہو جاتا ہے۔ البتہ اگر کوئی عمر تقصیر)یہاں پر عمر

دو واجبات انجا� دینا ہوں گے(۔

طواف النساء۔۶

طواف النساء کی نماز۔۷

مہ تمتع مکمY ہو جانے کے بعد مج تمتع۹ ذالحجہ )یا ۸عمر ذالحجہ( کو حج کا دوسرا حصہ ح

واجبات ہیں۱۳شروع ہو گا جس میں

احرا� باندھنا۔۱

من عرفات میں قیا�۹۔۲ آافتاب تک میدا مب آافتاب سے غرو Tم ذالحجہ کو زوا

آافتاب تک مزدلفہ میں قیا�۱۰۔۳ مع ذالحجہ کو فجر سے طلو

ذالحجہ کو صرف بڑے شیطان کو کنکریاں مارنا۱۰۔۴

Page 15: Hajj Booklet - MSH Urdu

اسکے بعد قربانی کرنا۔۵

پھر حلق یا تقصیر)عورتوں کیلیے صرف تقصیر(۔۶

آادھی رات کا قیا�۔۷ ینی میں گیارہ اور بارہ ذالحجہ کو م

گیار اور بارہ ذالحجہ کو تینوں شیطان کو کنکریاں مارنا۔۸

حج کا طواف۔۹

مزطواف۱۰ نما

حج کیلیے صفا و مروہ کی سعی۱۱

طواف النساء۔۱۲

طواف النساء کی نماز۔۱۳

کہ تمتع عمر اب ہم حج کے طریقے و مسائY پر تفصیلی گفتگو کرتے ہیں۔ جیسا کہ بیان ہو چکا ہے کہ اس عمرہ میں

پانچ چیزیں واجب ہیں۔

احراH:۔۱

احرا� باندھنے کیلیے چار چیزوں کا خیاT رکھنا ضروری ہے۔

میقات۔۱

دوچادریں پہننا۔۲

Page 16: Hajj Booklet - MSH Urdu

نیت۔۳

تلبیہ اداکرنا۔۴

میقات:

شریعت نے احرا� باندھنے کی لیے چند جگہیں مقرر کی ہیں جن کو میقات کہا جاتا ہے۔ اور بغیر احرا�

آاگے مکہ کی طرف بڑھنا جائز نہیں ہے۔البتہ ایک اجازت یہ دی ہے کہ حج یا عمرہ کرنے والا کے ان سے

چاہے تو نذر کر کے میقات سے پہلے احرا� باندھ سکتا ہے اور پھر اسے میقات کی طرف جانے کی

اجازت نہیں ہے۔ احرا� باندھنے کی لئے کونسا میقات یا طریقہ بہتر ہے؟ اس کا دارومدار ہر حاجی یا عمرہ

کرنے والے کے پروگرا� پر ہے۔ عا� طور پر لوگ تین طریقوں سے مکہ جاتے ہیں۔

پہلے مدینہ کی زیارات پھر حج کے لیے مکہ جانا:(۔۱

مد۶ایسے افراد جب مدینہ کی زیارات سے فارغ ہو کر مکہ جائیں تو مدینہ سے میY کے فاصلے پر مسج

مت خود ایک میقات ہے۔پس وہاں سے حج مرعلی بھی کہتے ہیں( واقع ہے جو بذا شجرہ)اس علاقے کو ابیا

کا احرا� باندھا جائے گا۔

پہلے مکہ جا کر حج کرنا ا�ر پھر مدینہ کی زیارات کرنا:(۔۱۱

ایسے افراد جدہ پہونچ کر وہاں سے جحفہ جائیں جو خود ایک میقات ہے اور وہاں سے حج کا احرا�

پہنیں ۔ البتہ ان کو یہ اختیار بھی ہے کہ جدہ پہنچنے سے پہلے )اپنے وطن یا جہاز میں( نذر کرکے احرا�

آاقا سیستانی جدہ سے نذر کی بھی اجازت دیتے ہیں( لیکن پہلے اسکی تفصیY دیکھ لیں جو پہنیں )

تیسرے طریقے میں بیان کی جا رہی ہے۔

Page 17: Hajj Booklet - MSH Urdu

آا کر حج کرنا:(۔۱۱۱ پہلے مکہ جانا ا�ر پھر حج سے پہلے مدینہ جاکر د�بارہ مکہ

آائیں۔ جس کے لیے اوپر والے طریقے کے مطابق انکو دونوں مہ مفردہ کا احرا� پہن کر مکہ ایسے افراد عمر

مہ مد شجرہ سے باندھیں گے۔ انکو پہلے عمر اختیار ہیں اور پھر مدینہ جا کر واپسی میں حج کا احرا� مسج

آا جائے پھر وہ مفردہ کا احرا� اسلیے پہننا ہے کہ جو شخص حج کا احرا� باندھ کر ایک دفعہ مکہ میں

حج مکمY ہونے تک مکہ سے نہیں نکY سکتا ہے جبکہ ان افراد کو حج سے پہلے مدینہ جانا ہے۔

نذر:

آانے والے جحفہ جاکر احرا� جیسا کہ اوپر بیان ہوا ہے کہ دوسرے اور تیسرے پروگرا� کے مطابق مکہ

باندھیں۔لکین انکو یہ بھی اختیار حاصY ہے کہ نذر کر کے احرا� باندھ لیں اس صورت میں انہیں جحفہ

یا کسی اور میقات جانے کی ضرور نہیں۔

نذر کے معنی فاتحہ دلانے یا مٹھاءی پر کچھ پڑھ کر تقسیم کرنے کے نہیں ہیں۔ بلکہ اسکا مطلب ہے کہ

انسان اللہ سے ایک وعدہ کرے اور اسکے الفاظ بھی زبان سے اداکرے جو اسطرح سے ہوں گے۔

آاپ پر لاز� قرار دیتا مہ/"میں اللہ کے لئے اپنے مہ تمتع کا احرا� )یا عمر دیتی ہوں کہ اپنے حج اسلا� کے عمر

گی۔)خالی جگہ پر اس مقا� کا نا� لیں جہاں سے/مفردہ کا احرا�(۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔سے باندھوں گا

احرا� باندھناہے(۔

اس نذر کے احکا� و شرائط وہی ہیں جو عا� طور پر نذر شرعی کی ہوتی ہیں۔ جس میں ایک اہم شرط یہ

ہے کہ شادی شدہ عورت اپنے شوہر سے اجازت لے ) تفصیY اپنے مرجع کی توضیع المسائY میں دیکھیے(

Page 18: Hajj Booklet - MSH Urdu

آاقا خامنہ ای کے نزدیک اپنے شہر یا جہاز میں جدہ پہنچنے سے منٹ۴۵-۴۰آاقا خوئی ، اما� خمینی و

آاقا قبY یہ نذر کر کے وہیں سے احرا� باندھنا ہے۔جدہ سے نذر کرکے بھی احرا� نہیں باندھ سکتے۔ البتہ

سیستانی نذر کرکے جدہ سے احرا� باندھنے کی اجازت دیتے ہیں۔

چونکہ نذر کرکے احرا� باندھنے میں جہاز کا سفر کرنا ہوگا جو کہ خواتین کے لیے کوئی مسئلہ نہیں ہے

آاقا خامنہ ای مت اختیار میں بند گاڑی کا سفر جائز نہیں ہے۔ اسلیے اما� خمینی اور مگر مردوں کے لئے حال

کے مرد مقلدین اس صورت میں نذر کرکے احرا� باندھ سکتے ہیں۔ جب احرا� باندھنے کی جگہ سے مکہ

آاقا سیستانی کے مرد مقلدین اس مسئلہ کا خیاT جدہ سے مکہ پہنچنے تک رات کا سفر ہو۔اسی طرح

پہنچنے تک کریں یعنی جدہ سے مکہ حتی الامکان رات میں سفر کریں چاہے اسکی لیےجدہ ائیرپورٹ پر

آاقا خوئی اجازت دیتے ہیں کہ دن و رات دونوں صورتوں میں نذر کر کے دن ختم ہونے تک ٹھرنا پڑے البتہ

احرا� باندھا جا سکتا ہے چاہے اسکے لیے بعد میں بند سواری کا سفر کرنا پڑے البتہ بعد میں سواری کے

آا رہی ہے آاگے Y۔سفرکا کفارہ دینا ہو گا جسکی تفصی

ادا بھی دن میں بند سواری کے سفرنوٹ: آاقا خامنہ ای کے نزدیک اگر عم واضع رہے کہ اما� خمینی و

آاقا سیستانی کے نزدیک گناہ کی نذر کی گئی تو نذر و احرا� صحیح ہے البتہ انسان گناہ گار ہوگا جبکہ

کے علاوہ اس نذرواحرا� کی صحت میں اشکاT ہے)البتہ مسئلہ میں فالاعلم کی طرف رجوع کیا

جاسکتاہے(۔

بعض افراد کو غلط فہمی ہے کہ نذر کی اجازت اس مجبوری میں دی گئی تھی کہ پہلے میقات تک کے

راستے بہت خطرناک و مشکY تھے۔ اور اب یہ صورت نہیں ہے اسلیے اب نذر سے احرا� جائز نہیں ہے۔یہ

مت اختیار میں بھی ایک غلط فہمی ہے اور نذر کی اجازت کا کوئی تعلق مجبوری سے نہیں ہے۔ بلکہ حال

نذر سے احرا� جائز ہے۔

Page 19: Hajj Booklet - MSH Urdu

آاقا سیستانی کے( لیکن اگر کوئی اگرچہ جدہ سے نذر کر کے بھی احرا� کی اجازت نہیں ہے)سوائے

اا اسکا ارادہ جدہ سے میقات جاکر وہاں سے احرا� باندھنے کا تھالیکن جدہ پہنچ کر مجبور ہوجائے مثل

آا گئی تو پھر جدہ سے بھی نذر کرکے احرا� باندھ سواری کا انتظا� نہ ہو سکا ، کوئی حکومتی رکاوٹ

مد حر� شروع ہوں تو وہاں دوبارہ احرا� کی نیت کرلیں۔ سکتے ہیں۔البتہ ایسے افراد کو چاہیے کہ جب حدو

احراH کے باقی �اجبات:میقات کے علاوہ احرا� کے واجبات میں تین مزید چیزیں شامY ہیں

دو چادریں پہننا۔۱

نیت کرنا۔۲

تلبیہ پڑھنا۔۳

آانا چاہتے ہیں انکے لیے ایک چوتھائی بات جو اشخاص جہاز ہی سے یا اپنے شہر سے احرا� باندھ کر

یعنی نذر کرنا بھی ضروری ہے۔جو ان تینوں سے پہلے واقع ہوئی ہے۔اور اسکاطریقہ تحریر کیا جا چکاہے۔

پھر یہ تین عمY ہوں گے ۔ طریقہ درج ذیY ہے۔

احراH کے د� کپڑے پہننا:

احرا� میں دو کپڑے پہننا واجب ہے۔ایک ایسا کپڑا جو کمرسے گھٹنے کو چھپالے، دوسرے ایک چادر

جس سے دونوں شانے چھپے رہیں، کپڑااس سے کم نہیں ہونا چاہیے، زیادہ ہو سکتاہے یہ مردوں کے لیے

واجب ہے۔ عورت کے لیے یہ کپڑا پہننا واجب نہں ہے۔ عورت کے لیے یہ کپڑے پہننا واجب نہیں ہے۔ وہ

چاہے تو اپنے عا� لباس کو بھی احرا� قرار دے سکتی ہے لیکن بہتر ہے کہ وہ بھی دو کپڑوں کا احرا�

باندھیں۔ان کپڑوں میں مندرجہ ذیY باتوں کا لحاظ ضروری ہے:

Page 20: Hajj Booklet - MSH Urdu

یہ کپڑے بغیر سلے ہوں)عورت اگر چاہے تو سلے ہوئے کپڑے پہن سکتی ہے(۔(۔۱

پاک ہوں۔(۔۲

خالص ریشم نہ ہو)عورت بھی خالص ریشم نہیں پہن سکتی(۔(۔۳

ایسے جانور کی کھاT یا باT کا بنا ہوا نہ ہو جس کا گوشت حرا� ہے۔(۔۴

آائے۔(۔۵ اتنے باریک نہ ہوں کہ اندر سے جسم نظر

اا پاک کر لیں یا۔نوٹ: اگر احرا� باندھنے کے بعد کسی وقت یہ کپڑے نجس ہو جائیں تو فور

مت نماز میں معاف ہے لگ جائے تو کوئی حرج نہیں۔ بدT دیں، البتہ وہ خون جو حال

نیت کرنا:۔۲

احرا� کے کپڑے پہننے کے بعد نیت کریں:

مہ تمتع کے لیے احرا� باندھتا مج اسلا� کے عمر ا� الی اللہ"۔/"میں ح باندھتی ہوں قرب

تلبیہ پڑھنا:۔۳

نیت کے بعد تلبیہ پڑھنا واجب ہے، جو یہ ہے:

بcبی) بcبی بل بل بcم ھھ وcل کری بg ال بش بلا gبی بcب بل ب� بل gب gال ب icب کا cنعبحم۔ ک ب�ال ب�البد ب� بل jب کریبملبم بش بلا gبیبcب بل ب� بل g۔ب)gب

جن جملوں کے نیچے لائین کھینچی گئی ہے وہ واجب ہیں۔ بقیہ حصہ مستحب ہے۔مگربہتر ہے کہ حتی

آاہستہ پڑھیں۔ آاواز سن رہا ہو تو تلبیہ الامکان اسے بھی ادا کریں ۔ البتہ خواتین خیاT رکھیں کہ اگر نامحر�

Page 21: Hajj Booklet - MSH Urdu

ان الفاظ کو صحیح عربی تلفظ کے ساتھ ادا کریں ۔ اگر خود ادا نہ کر سکیں تو کسی سے مدد لیں جو

ان الفاظ کو ادا کروا داے ۔ اگر یہ بھی نہ ہو سکے تو جسطرح ممکن ہو سکے ان کلمات کو ادا کرنے

کی کوشش کریں۔

نوٹ:

ان کلمات کو صرف ایک دفعہ کہنا واجب ہے۔ البتہ مستحب ہے کہ مکہ پہنچنے تک تلبیہ کو(۔۱

ماترتے دہراتے رہیں۔ سوتے جاگتے ، بلندی پر چڑھتے

مد حر� شروع ہوتے ہی تلبیہ پڑھنا بند کر دینا چاہیے مہ تمتع کرنے والے کو حدو عمر

(۔احرا� باندھنے کی لیے وضو یا غسY ضروری نہیں البتہ غسY کرنا سنت ہے۔۲

مت احرا� کوئی نماز پڑھنا بھی ضروری نہیں البتہ (۔۳ رکعت نماز بجا لانا سنت ہے اور۲ رکعت یا ۶وق

اگر ادا یا قضا نماز کے بعد احرا� باندھیں تو وہ زیادہ بہتر ہے۔پھر سنت نماز کی بھی ضرورت نہیں

احرا� کی چادروں کا ہر وقت پہننا ضروری نہیں، انہیں اتارا بھی جا سکتا ہے، بدلا بھی جا سکتا(۔۴

ہے۔ نجس ہو جائیں تو پاک بھی کیا جا سکتا ہے۔

احرا� کی حالت میں اگر کسی پر غسY واجب ہو جائے تو احرا� پر کوئی فرق نہیں پڑتا۔ صرف(۔۵

غسY کر کے چادر بدT لیں یا پاک کرکے انہی کو دوبارہ پہن لیں۔

احرا� کی حالت میں اگرچہ مردوں کے لیے سلے ہوئے کپڑے پہننا حرا� ہے مگر کمر پر بیلٹ(۔۶

آانے والی باندھی جا سکتی ہے جسمیں رقم یا ضروری کاغذات رکھے جا تے ہیں۔ غیر مسلم ممالک سے

چمڑے کی بیلٹ سے بچیں۔

احرا� میں گرہ بھی لگا سکتے ہیں اور سیفٹی پن وغیرہ کا استعماT بھی کر سکتےہیں۔(۔۷

Page 22: Hajj Booklet - MSH Urdu

عورت اگر ماہواری میں ہے تو اسی حالت میں احرا� باندھا جا سکتا ہے۔(۔۸

اا(۔۹ مردوں کیلیے احرا� میں کم از کم دو چادریں ضروری ہیں لیکن اگر دو سے زاءد چادریں یا مثل

سردی کی وجہ سے گر� شاT یا کمبY اوڑھنا چاہیں تو اجازت ہے۔ البتہ مرد سر اور کان نہیں چھپا سکتے

ہیں جبکہ عورت چہرہ نہیں چھپا سکتی ہے۔

احرا� اپنے ہی پیسوں سے خریدنا ضروری نہیں بلکہ کسی دوسرے کا استعماT شدہ احرا� خواہ۔۱۰

عمرہ میں استعماT ہوا ہو یا حج میں اسکی اجازت سے استعماT کیا جاسکتاہے۔

جس مقا� سے احرا� پہننا ہے ضروری نہیں کہ احرا� کی چادریں وہیں پہنی جائیں بلکہ سہولت و(۔۱۱

آاسانی کی خاطر اس سے پہلے کے کسی مقا� سے بھی پہنی جاسکتی ہیں۔ البتہ نیت و تلبیہ وہیں پہنچ

مد شجرہ سے احرا� باندھناہے تو مدینہ ہی سے کر ادا کیا جائےگا۔ پس اگر مدینہ سے واپسی میں مسج

مد شجرہ میں صرف نیت و تلبیہ کہنے کی ضرورت احرا� کی چادریں باندھ کر چY سکتے ہیں تا کہ مسج

رہ جائے اور سامان کھوT کر کپڑے تبدیY کرنے وغیرہ کی زحمت نہ ہو۔ اسی طرح اگر جہاز میں احرا�

باندھنا ہے تو سامان کھولنے کی زحمت سے بچنے کی خاطر جہاز میں سوار ہونے سے پہلے احرا� کی

من سفر جہاں سے احرا� باندھنا ہو وہاں صرف نیت و تلبیہ کے بعد چادریں پہنی جا سکتی ہیں۔تاکہ دورا

شروع ہو جاتی ہیں۔

محرمات: احرا� پہننے کے بعد چند چیزیں حرا� ہو جاتی ہیں ان میں سے بعض عا� حالات میں بھی حرا� ہیں۔ البتہ

مرد و عورت دونوں پر حرا� ہیں۔ جبکہ۲۱احرا� کی وجہ سے انکی تاکید بڑھ جاتی ہے اور ان میں سے

چار چیزیں صرف مردوں پر حرا� ہیں اور دو صرف عورتوں پر۔

Page 23: Hajj Booklet - MSH Urdu

: چیزیں جو احرا� کی حالت میں مرد و عورت دونوں پر حرا� ہیں درج ذیY ہیں۲۱وہ

خشکی کے جانور کا شکار کرنا۔۱اسلحہ ساتھ رکھنا۔۲عورتوں کے ساتھ ہمبستری۔۳عورتوں کے ساتھ بوس و کنار۔۴عورت کے جسم کو لذت کے ارادہ سے مس کرنا۔۔۵اجنبی عورت پر شہوت سے نگاہ کرنا۔۔۶استمناء کرنا)یعنی خود کسی طریقے سے منی نکالنا(۔۷نکاح کرنا یا پڑھنا۔۸خوشبو استعماT کرنا۔۔۹

مسرمہ لگانا۔۱۰آائینہ دیکھنا ۔۔۱۱تیY ملنا۔۱۲بدن سے باT اکھاڑنا۔۱۳ناخن کاٹنا۔۱۴جسم سے خون نکالنا۔۱۵کسی چیز کو زینت کے ارادے سے استعماT کرنا خواہ وہ گھڑی یا انگوٹھی ہی کیوں نہ ہو۔۔۱۶آائے جانے والے کیڑے یا جوں وغیرہ مارنا۔ ۔۱۷ جسم پر پ۔جھوٹ بولنا، گالیاں دینا وغیرہ۔۱۸جداT۔ یعنی واللہ باللہ یا اسی طرح کے دوسرے الفاظ سے قسم کھانا۔۱۹دانت اکھاڑنا۔۲۰حر� سے گھاس وغیرہ اکھاڑنا۔۔۲۱

مت احرا� میں صرف مرد پر حرا� ہیں۔عورت کیلیے جائز ہیں :وہ چار چیزیں جو حال

Page 24: Hajj Booklet - MSH Urdu

سر چھپانا(۔۱آاقا سیستانی بھی(۔۲ بند چھت والی سواری میں سفر کرنا)البتہ خامنہ ای نے رات کو اجازت دی ہے،

رات کو اجازت دیتے ہیں اگر بارش نہ ہو(۔اا جراب موزہ وغیرہ۔(۔۳ ایسی چیز پہننا جو پاؤں کے اوپر کے حصے کو مکمY چھپا لے مثلمسلا ہوا کپڑا پہننا۔(۔۴

یہ چار چیزیں عورت کیلیے جائز ہیں بلکہ اگر نامحر� دیکھنے والا ہو تو موزے وغیرہ )یا کسی طرح سے

بھی پیر چھپانا(احرا� میں بھی واجب ہو جاتا ہے۔

مت احرا� میں صرف عورت پر حرا� ہیں۔ اسی طرح دو چیزیں ایسی ہیں جو حال

اپنے چہرے کو نقاب وغیرہ کی مانند کپڑے وغیرہ سے چھپانا۔۔۱

آاقا سیستانی ( ہر قسم کے دستانے کو حرا� قرار دیتے ہیں اور بعض۔۲ اا دستانہ پہننا:بعض مراجع)مثل

آاقا خوئی( صرف ایک خاص قسم کے دستانے کو حرا� قرار دیتے ہیں۔ اا مراجع)مثل

نوٹ:

مت احرا� میں حرا� ہیں۔ ان میں سے کچھ کے انجا� دینے سے گناہ اور۔۱ مذکورہ تما� چیزیں حال

کفارہ دونوں واجب ہو جاتے ہیں اور کچھ کے انجا� دینے سے کفارہ تو واجب نہیں ہوتا ہے البتہ صرف

گناہ ہوتا ہے، جسکے لیے استغفار واجب ہے۔

آاجکY وہاں یہ عمY بہت۔۲ جب کفارہ واجب ہو جائے تو اسے مکہ میں دینا چاہیے۔مگر چونکہ

مشکY ہے۔اسلیے وطن واپس پہنچ کر بھی دیا جاسکتا ہے۔

آائے دین۔۳ کفاروں کی تفصیلات اس مختصر رسالے میں لکھنے کی گنجاءش نہیں ، اسلیے علم

سے یا مفصY کتابوں کی طرف رجوع کیا جائے۔ البتہ بعض اہم چیزوں کا بیان ضروری محسوس ہوتا ہے۔

Page 25: Hajj Booklet - MSH Urdu

آاءینہ دیکھنا مرد و عورت پر حرا� ہے۔ لکین بے خیالی میں یا اچانک نگاہ۔۱ مت احرا� میں حال

آاءینہ دیکھنا بھی اسی صورت میں حرا� اا پڑجائے تو کوئی حرج نہیں۔ بعض مراجع کا نظریہ یہ ہے کہ عمد

اا چہرے پر زخم وغیرہ کو چیک کرنے کے ارادے ہے جب زینت کا ارادہ ہو۔پس کسی اور وجہ سے مثل

آاءینہ دیکھنا جائز ہے۔ سے(

مت احرا� میں خوشبو کا ہر طرح سے استعماT )کھانا، سونگھنا، لگانا( حرا� ہے مگر اس میں۔۲ حال

یہ بھی واضح رہے کہ بدبو سے بچنے کیلیے ناک بند کرنا بھی حرا� ہے۔ البتہ بدبو والی جگہ سے تیزی

Yبھی شام Tسے گذرا جا سکتا ہے۔خوشبو میں واضح رہے کہ خوشبو والے صابن اور ٹوتھ پیسٹ کا استعما

ہے۔

آاقا۔۳ اا احرا� میں مردوں کے لئے سر کے علاوہ کان چھپانا بھی حرا� ہے بعض مراجع کے نزدیک)مثل

سیستانی احتیاط کی بنا پر( کان کا ذرا سا حصہ چھپانا بھی حرا� ہے۔ اسلیے مرد موباءیY فون اسطرح

آاقا خامنہ ای کے نزدیک اسکی اجازت ہے۔واضح رہے استعماT نہیں کرسکتے کہ وہ کان سے مس ہو۔البتہ

کہ یہ مسئلہ صرف مردوں کے لیے ہے، عورتوں کو کان چھپانے کی اجازت تما� مراجع دیتے ہیں اسلیے وہ

موباءT فون استعماT کر سکتی ہیں۔

آاقا سیستانی(۔۴ اا البتہ چہرہ چھپانے میں مرد و عورت کا مسئلہ بدT جاتا ہے۔بلکہ بعض مراجع )مثل

چہرے کے کچھ حصے کو چھپانے کی اجازت بھی نہیں دیتے )بنابر احتیاط( اسلیے گرد و غبار سے

آاقا خامنہ ای( چہرے کی اا بچنے کے لیے ماسک کا استعماT بھی صحیح نہیں ہے۔ البتہ جو مراجع)مثل

کچھ حصہ چھپانے کو جائز سمجھتے ہیں وہ اس ماسک کا استعماT بھی جائز قرار دیتے ہیں۔مسئلے کا

آاقا سیستانی ناک پونچھنے کی یہی فرق تولیہ کا استعماT، روماT و ٹیشو وغیرہ کے استعماT میں بھی ہے)

اجازت دیتے ہیں(۔

Page 26: Hajj Booklet - MSH Urdu

مردوں کے لئے احرا� میں چھت والی سواری کا سفر جائز نہیں ۔ البتہ دن کےوقت سفر)الف(۔۵

آاقا خوئی اور کی حرمت تو متفقہ ہے لکین رات کے وقت ایسی سواری کے سفر میں اختلاف ہے۔ )مرحو�

آاقا خمینی نے رات کے سفر کی۹کئی دیگر مراجع رات کے وقت بھی سفر کو حرا� قرار دیتے ہیں۔

آاقا سیستانی نے بارش کی حالت میں مف احتیاط قرار دیا ہے۔ آاقا خامنہ ای نے اسے خلا اجازت دی ہے۔

منع قرار دیا ہے ورنہ رات کے سفر کی اجازت ہے۔ واضح رہے کہ یہ مسئلہ صرف مردوں کا ہے، خواتین و

نابالغ لڑکوں کو بند گاڑی کے سفر کی اجازت ہے۔

اگر مرد نے بند گاڑی کا سفر کر لیا)خواہ جان بوجھ کر یا مجبوری میں( تو اس سے)ب(

عمرہ یا حج غلط نہیں ہوتا ہے۔البتہ اسکا کفارہ دینا ہوگا۔

اس مجبوری کا کفارہ ایک دنبہ یا ایک بکرا ہے جسکا گوشت ایسے مستحقین میں)ج(

اا دینی مدارس و یتیم خانوں کو بھی یہ تقسیم ہو گا جو غریب بھی ہو ار شیعہ بھی ۔ ایسے اداروں مثل

گوشت یا بکرا دیا جا سکتا ہے۔ جس میں سارے مستحقین ہوں۔ واضح رہے کہ جانور کا گوشت ہی

مY بھروسہ شخص تقسیم کرنا ہوگا۔ رقم تقسیم کرنے سے ذمہ داری پوری نہ ہو گی۔ البتہ کسی ایسے قاب

کوروپے دیءے جاسکتے ہیں جس پر مکمY یقین ہو کہ وہ اس سے جانور ذبح کروا کر اسکاگوشت

مستحقین کو پہنچا دے گا۔

کفارہ دینے کی کوئی مدت نہیں ہے۔البتہ جتنا جلد دے دیں بہترہے۔)د(

مہ مفروہ کا)ھ( اگر کبھی ایک احرا� کے دوران خواہ احرا� حج کا ہو یا عمرہ تمتع کا یا عمر

اا جو لوگ جہاز میں احرا� باندھ لیتے ہیں انہیں جدہ ایک سے زاءد مرتبہ بند گاڑی میں سفر کرنا پڑے۔ مثل

آانے کی لئے پھر بند بس یا ٹیکسی میں سفر کرنا ہوگا تو کفارہ صرف ایک ہی ایءر پورٹ پر اتر کر مکہ

دینا ہوگا۔ واضح رہے کہ یہ مسئلہ ہرحرا� چیز کے کفارے کا نہیں ہے بلکہ ہر ایک کے الگ الگ احکا�

Page 27: Hajj Booklet - MSH Urdu

اا سلے ہوئے کپڑے پہننا بھی حرا� ہے لیکن جتنے کپڑے پہنے جائیں سب کا الگ الگ کفارہ ہیں۔مثل

واجب ہوتا ہے

اا ہجو�)و( بیوی یا محر� عورتوں کے ہاتھ یا جسم کو بغیر لذت کے مس کرنا جءز ہے مثل

میں طواف کرنے کیلیے یا سڑک عبور کرنےکیلیے ان کا ہاتھ تھامنا۔

خانہ کعبہ کا طواف:۔۲

Yانجا� دینا واجب ہے۔مکہ میں داخ Tآا کر باقی اعما احرا� کی مرحلے سے فارغ ہونے کع بعد اب مکہ

آارا� کرلیں۔ بہتر یہ ہے کہ ہونے کے بعد چاہیں تو سب سے پہلے عمرہ مکمY کرلیں اور چاہیں تو پہلے

آارا� کر لیا جائے اس کے بعد عمرہ کے باقی چھ اعماT انجا� دینا پہلے رہاءش کا انتظا� کرکےکچھ دیر

آارا� سے مکمY ہو جائیں گے۔ ہیں جو دو سے ڈھاءی گھنٹہ میں

البتہ جن عورتوں کو یہ خوف ہو کہ انکی ماہواری شروع ہونے والی ہے اور پھر پاک ہونے تک عمرہ تمتع

اا انجا� دے لیں۔ مکمY نہ ہو سکے گا انکیلیے لاز� ہے کہ مکہ میں داخY ہوتے ہی طواف و اسکی نماز فور

اسی طرح جو عورتیں ماہواری کے عالم میں مکہ میں داخY ہوئی ہوں ان پر اتنا انتظار واجب ہے کہ پاک ہو

مت احرا� میں رہیں گی اور ان کر غسY انجا� دیں۔ پھر عمرہ کے باقی واجبات مکمY کرلیں۔اس دوران حال

آاپکو بچانا واجب ہے جو احرا� میں حرا� ہیں۔ چیزوں سے اپنے

عمرہ کے باقی اعماT انجا� دینے کےلیے سب سے پہلے طواف کو انجا� دینا ہے۔ مسجد الحرا� کے

کسی بھی دروازے سے داخY ہو کر خانہ کعبہ کے قریب پہنچیں اور طواف )یعنی خانہ کعبہ کے گرد

سات چکر لگانا( انجا� دیں۔ طواف شروع کرنے سے قبY پانچ باتوں کا خیاT رکھنا ضروری ہے۔

Page 28: Hajj Booklet - MSH Urdu

مہ تمتع کیلیے طواف بجالاتا۔۱ مج اسلا� کے عمر لاتی ہوں۔/نیت: اسکی کیفیت یہ ہے کہ )میں ح

ا� الی اللہ(۔ قرب

وضو یا غسY انجا� دے کر طواف کیا جائے۔۲

جسم و لباس کو ہر نجاست سے پاک ہونا چاہیے۔۳

مت طواف میں مردوں کے لئے شرمگاہ کا چھپا رہنا واجب ہے۔عورتوں کیلیے اتنا لباس پہننا۔۴ حال

ااا ہاتھ ہتھیلی تک چھپے رہیں۔ ضروری ہے جتنا نماز میں پہنا جاتا ہے۔خصوص

اگر مرد طواف کرے تو واجب ہے کہ اسکا ختنہ ہو چکا ہو۔۔۵

طواف شروع کرنے سے پہلے اوپر ذکر کی گئی پانچوں باتوں کا خیاT کر لیں۔ اسکے بعد طواف شروع

کریں اور طواف کے دوران سات باتوں پر عمY کرنا واجب ہے۔

آائیں نہ سات سے کم ہوں نہ زیادہ(۔۱ خانہ کعبہ کے گرد سات مکمY چکر لگ

آائے جائیں یعنی ان چکروں کے درمیان اتنا وقفہ نہ ہو کہ وہ ایک(۔۲ پورے سات چکر پے درپے لگ

آائیں۔ طواف نہ کہل

مر اسود شامY ہو جائے(۔۳ مر اسود کے پاس سے اسطرح شروع ہو کہ پورا حج ہر چکر حج

آاگے بڑھ جائیں(۔۴ اا تھوڑا مر اسود سے احتیاط آاخری چکر میں حج مر اسود کے پاس ختم ہو۔ ہر چکر حج

مگر اسکو طواف کا جزو نہ سمجھیں۔

آائیں ہاتھ کی جانب ہو۔ اگر کسی وقت بھیڑ کہ وجہ سے یا۔۵ پورے طواف کے دوران خانہ کعبہ ب

مرخ پھر گیا اور خانہ کعبہ سامنے یا پشت یا سیدھے ہاتھ کی جانب ہو ارکان کو بوسہ دینے کی وجہ سے

Page 29: Hajj Booklet - MSH Urdu

مرخ پھرا تھا دوبارہ وہاں گیا تواتنا حصہ طواف میں شمار نہیں کیا جاے گا بلکہ واجب ہے کہ جہاں سے

آائیں یا پشت کی طرف دیکھنے میں کوئی حرج آائیں ب جا کر پھر اس مقا� سے چکر پورا کریں۔ البتہ د

نہیں۔

مر اسماعیY )جسے ایک چھوٹی گوT دیوار سے ظاہر کیا گیا ہے( کے(۔۶ طواف کرتے وقت جب حج

پاس سے گزریں تو اسکو بھی طواف میں شامY کر لیں یعنی اسکے اور خانہ کعبہ کے درمیان سے نہ

آائیں جانب رہے اور اس کے گرد بھی طواف ہو جائے۔ مر اسماعیY بھی ب گذریں بلکہ اسطرح کریں کہ حج

طواف کی حالت میں کعبہ کے اندر جانا یا شاذ روان کے اوپر چلنا یا کعبہ کی دیوارکی بنیاد پر(۔۷

چلنا جائز نہیں ہے۔

آاٹھویں بات بھی واجب ہے کہ طواف کرتے وقت خانہ(۔۸ آاقا خمینی( کے نزدیک اا بعض مراجع )مثل

اا ہاتھ ۔ جو کعبہ و مقا� ابراھیم کا درمیانی فاصلہ ہے( سے زیادہ دور نہ ہو۔ ½26 گز )۱۳کعبہ سے تقریب

اا جب ہجو� ہو تو جہاں تک ہجو� آاقا سیستانی فاصلے کی شرط کو واجب ہیں اور خصوص آاقا خوئی و البتہ

آاقا خامنہ ای کا ہے۔ ہو وہاں تک جا سکتے ہیں۔ یہی نظریہ

نوٹ:

طواف کے دوران کچھ پڑھنا ضروری نہیں ہے۔بالکY خاموشی سے بھی طواف ہو سکتا ہےبلکہ۔۱

مدعا یا ورد پڑھا جا سکتا ہے۔ گفتگو بھی کی جاسکتی ہے۔ اگر پڑھنا چاہیں و کوئی

ماٹھاکر بسم اللہ واللہب۔ آاکر ٹھرنایا اسکی طرف رخ کرکے ہاتھ مر اسود کے قریب ہر چکر کے بعد حج

اکبرکہنا ضروری نہیں ہے۔اگر کہنا چاہیں تو خیاT رہے کہ بایاں کندھا خانہ کعبہ کی طرف سے ہٹنے نہ

Page 30: Hajj Booklet - MSH Urdu

آائے ورنہ طواف غلط ہو سکتاہے۔یعنی بجائے پورا رخ پھیر کر سینہ کعبہ کی طرف کرنے کے صرف چہرے پ

کو موڑ کر بسم اللہ و اللہ اکبر کہہ دیا جائے۔

طواف کے چکروں کی تعداد میں شک سے طواف باطY ہو جاتا ہے اسلیے اسکی طرف خاصج۔

توجہ دی جائے۔البتہ اگر ساتھی کی گنتی پر اعتماد ہو تو اسکی اجازت ہے۔

مز جماعت قائم ہو جائے تو طواف وہاں روک کر دوبارہ وہیں سے شروعد۔ اگر طواف کے دوران نما

کردیں۔ البتہ اگر چار چکر پورے نہیں ہوئے تو احتیاط یہ ہے کہ اسے مکمY کرکے نئے سرے سے بھی

طواف کر لیں۔

من طواف وضو ٹوٹ جائے اور چار چکر ہو چکے تھے تو وضو کرکے باقی ماندہ چکرہ۔ اگر دورا

پورے کرلیں)یعنی جس مقا� پر وضوٹوٹا تھا وہیں سے طواف کرلیں( اور اگر تین چکریا اس سے کم ہوئے

تھے تو نئے سرے سے طواف کرنا ہوگا۔ تین اور چار چکر کے درمیان وضو ٹوٹنے کا مسئلہ تفصیلی ہے

اسلئےعلماء سےیا مفصY کتب کی طرف رجوع کریں۔

اوپر کی منزT سے حتی الامکان طواف نہ کیا جائے۔ اگر مجبوری ہو تو مسئلے کی تفصیY جاننےو۔

کیلیے علماء سے رجوع کریں۔

کز طواف۔۳ نما

اابعد رکعت طواف کی نماز پڑھنا ہے۔ اس میں مندرجہ ذیY باتوں کا خیاT رکھنا ضروری۲طواف کے فور

ہے۔

Page 31: Hajj Booklet - MSH Urdu

یہ نماز بالکY ہماری صبح کی نماز کی طرح سے پڑھی جائے گی اور صبح ہی کی طرح اس میں۔۱

دو رکعتیں ہوں گی۔

مہ تمتع کی ۔۲ مج اسلا� کے عمر ا�/ رکعت نماز طواف پڑھتا۲اسکی نیت یہ ہوگی:"میں ح پڑھتی ہوں۔قرب

الی اللہ"۔

آائیں یابائیں۔۳ م� ابراھیم کے بالکY پیچھے پڑھنا واجب ہے، اگر وہاں ممکن نہ ہو تو اس کےد یہ مقا

م� ابراھیم کےجتنے جانب، وہان ممکن نہ ہو تو پیچے ہٹ کر پڑھی جائے۔مگر جس حد تک ممکن ہو مقا

قریب پڑھ سکتےہیں پڑھیں۔

اس نماز سے پہلے اذان و اقامت نہیں ہے۔۔۴

جو پتھر مسجد الحرا� کے صحن میں لگاہے اس پرسجدہ صحیح ہے اسلیے اس نماز کے دوران۔۵

سجدہ گاہ یا مہر رکھنے کی ضرورت نہیں بلکہ مسجد الحرا� کے پتھر پر ہی سجدہ کیا جائے۔

باقی اسکی وہی تما� شرائط ہیں جو عا� واجب نمازوں کی ہیں۔۔۶

سعی۔۴

مہ تمتع میں چوتھا واجب کا� سعی انجا� دینا ہے۔ یعنی طواف کی نماز کے بعد اب عمر

صفاومروہ کے درمیان سات چکر لگانا۔

اس میں مندرجہ ذیY باتوں کا خیاT کریں۔

نیت جو یوں کی جائےگی:۱

Page 32: Hajj Booklet - MSH Urdu

مہ تمتع کے لیے سعد کرتا مج اسلا� کے عمر ا�الی اللہ"۔/"میں ح کرتی ہوں۔قرب

صفاسے چکر لگانا شروع کریں اور مروہ پر ختم کریں۔۔۲

آائیں جسکی کیفیت یہ ہوگی کہ پہلےصفا سے مروہ گئے یہ ایک چکرہوگیا۔پھرمروہ۔۳ سات چکرلگ

آائے یہ دوسرا چکر ہوگیا۔ پھر صفاسےمروہ کی جانب چلے یہ تیسراچکر ہو گیا۔ سےصفاکی جانب واپس

آانا دو چکر شمار ہوں گے۔ آائیں گےتو اختتا� مروہ پرہوگا۔گویاجانا اور اسطرح جب سات چکرلگ

مرخ مروہ۔۴ چکر لگاتے وقت رخ سامنے کی جانب ہویعنی جب صفا سے مروہ کی جانب چلیں تو

مرخ صفا کی جانب ہو۔پس الٹا چلنا صحیح نہیں آائیں تو کی جانب ہو اور جب مروہ سے صفا کی جانب

ہے۔البتہ دائیں بائیں یاپیچھے کی طرف صرف مڑ کر دیکھنے میں کوئی حرج نہیں ہےبشرطیکہ سینہ سامنے

کی طرف ہو۔

نوٹ:

آاہستہ چY کر۔* آاہستہ سعی پیدT بھی ہوسکتی ہے سواری میں بھی دوڑکر بھی ہو سکتی ہے اور

بھی۔

من چکر۔* آارا� کرسکتے ہیں۔اسی طرح دورا ہر چکر کے اختتا� پر مروہ یا صفا پر تھوڑی دیر بیٹھ کر

درمیان میں بھی مختصر وقت کیلیے بیٹھاجا سکتا ہے۔

اس میں وضو ہونا یا جسم ولباس کا پاک ہونا بھی ضروری نہیں ہے البتہ ان امور کا خیاT رکھنا۔*

بہتر ہے۔پس اگر کسی کا وضوٹوٹ گیا۔ تب بھی وہ سعی انجا� دے سکتا ہے۔

Page 33: Hajj Booklet - MSH Urdu

اوپر کی منزT سے سعی جائز نہیں ہےبلکہ بعض اوقات یہ عمY پورے حج کو باطYاہم مسئلہ:

اا بعض اوقات رش کے زمانے میں وھیY چیئر نیچے کی کرسکتا ہے۔ اگر کوئی شخص مجبور ہو جائے )مثل

منزT میں روک دی جاتی ہے( تو احتیاط یہ ہے کہ خود بھی اوپر کی منزT سے سعی کرے اور کسی

۔دوسرے کو اپنی طرف سے نائب بنالے تاکہ وہ اسکی طرف سے نیچے کی منزT میں سعی کرے

سعی کے دوران سبز ستونوں کے درمیان ذراتیز چلنا ضروری نہیں ہےالبتہ مردوں کیلیے مستحب ہے۔ خواتین

اپنی عا� رفتار سے چلیں۔

سعی: تازہ ترین مسئلہ:

صفا اور مروہ کے درمیان سعی کیلیے موجودہ راستے کو دگنا کیا جارہاہے جسکے نتیجےمیں ایک نیا مسئلہ

آاقاسیستانی کا نظریہ درج ذیY ہے۔فی الحاT دیگر مراجع کا آاقا خوئی و آاسکتاہےاس بارے میں مرحو� پیش

مسئلہ دستیاب نہیں ہےمگر انکے مقلدین بھی اس پر عمY کر سکتےہیں کیونکہ احتیاط کے قریب ہے۔

اگر نئے راستے میں صفا و مروہ کی پہاڑیوں کا کچھ حصہ بھی واقع ہو تو اس طرح سعی کرنا۔۱

واجب ہے کہ سعی انہی پہاڑیوں کے درمیان ہو۔

اگر نئے راستے میں پہاڑیوں کا کوئی حصہ نہ ہو مگر پرانے حصے سے سعی کرنا ممکن ہوسکے۔۲

تو اسی حصے میں سعی کریں۔

اگر نئے راستے میں نہ تو پہاڑیوں کا کوئی بھی حصہ ہو اور نہ ہی پرانے راستے سے جانے دیں بلکہ۔۳

آانے کیلیے مخصوص ہوں تو سعی کرنے والاکم از کم نیت صفا پہاڑی پر کرکے وہاں سے وہ صرف واپس

سیدھے ہاتھ مڑکر نئے راستے پر جائے پھر سیدھا چY کر اس کے اختتا� پر جاکر واپس الٹے ہاتھ مڑ کر

آاجائے اور اسکا یہ چکر صفا سے مروہ جانے واT شمار ہوگااگرچہ اس میں سعی کے چکرون کی مروہ پر

Page 34: Hajj Booklet - MSH Urdu

دو شرائط پوری نہیں ہوتیں یعنی یہ نہ تو دو پہاڑیوں کے درمیان ہوا اور نہ ہی مروہ جاتے وقت اسکا رخ مروہ

کی طرف تھاپھربھی یہ چکر صحیح مانا جائے گاکیونکہ اسکو ان شرائط کے پورا کرنے سے روک دیا گیا

Tخیا Tکریں۔ بہر حا Yتھا۔اگلا چکر مروہ سے صفا کے موجودہ راستے سے کریں اور اس طرح سعی مکم

یہ رہے کہ نئے راستے میں پہنچ کر نیت نہ کرے کہ میں یہاں سے سعی شروع کر رہا ہوں۔

تقصیر۔۵

آائے تو سعی ہو گئی۔ مہ تمتع کاپانچواں عمY انجا� دینا ہے۔ جب صفا و مروہ کےدرمیان چکر لگ اب عمر

اس وقت انسان مروہ پر ہوتا ہے۔ اسکے بعد تقصیر کرنا یا کروانا ہے۔ یعنی سر یا داڑھی کے تھوڑے سے

آائیں۔ باT یا کچھ ناخن کاٹیں یا کٹو

اسکی نیت یہ ہے:

مہ تمتع کے احرا� سے فارغ ہونے کی لیے تقصیر کرتا مج اسلا� کے عمر ا�/کرتی ، کرواتا/"ح کرواتی ہوں۔ قرب

الی اللہ"۔

اس میں خیاT رہے کہ حلق یاتقصیر یا تو خود انجا� دیں یا کسی ایسے شخص سے مدد لیں جو بغیراحرا�

مت احرا� یں ہو اور اس نے تقصیر نہیں کی وہ دوسروں کی کے ہو یا اس کا احرا� اتر گیا ہو۔جو خود حال

آائے تقصیر یا حلق نہیں کرسکتا۔ اسی طرح خیاT رہے کہ خواتین تقصیر کے وقت نامحر� سے اپنے باT چھپ

اا یہ خیاT رہے کہ مروہ پر ہر وقت کثیر تعداد میں نامحر� موجود ہوتے ہیں۔تقصیر کے بعد رکھیں خصوص

احرا� اتر گیایعنی وہ تما� چیزیں جو احرا� کی وجہ سے حرا� ہوگئی تھیں پھر حلاT ہو جاتی ہیں۔ البتہ تین

باتون کا خیاT رکھنا ضروری ہے:

جب تک حج مکمY نہ ہو جائے سر منڈوانا جائز نہیں۔)بعض مراجع کی یہان اجازت ہے((۔۱

Page 35: Hajj Booklet - MSH Urdu

بغیر ضرورت کے یہاں حج کا احرا� پہننے تک مکہ سے باہر نہ جائیں یہاں تک کہ جدہ یا عرفات۔۲

یی کی زیارت کے لیے بھی نہ جائیں و من

اب حج مکمY ہونے تک کوئی عمرہ مفردہ نہیں کر سکتے۔(۔۳

مکہ میں کیا کریں:

آاپ نے حج کے پہلے حصہ کو انجا� دے دیا اور اب مہ تمتع مکمY ہو گیا یعنی ۸اسکے ساتھ ہی عمر

آاپ کو مکہ میں ہی قیا� کرنا ہوگا۔ کوشش ذی الحجہ سے حج کا دوسرا حصہ شروع ہو گا۔اسی دوران

کریں کہ جتنا عرصہ مکہ میں قیا� رہے زیادہ سے زیادہ وقت مسجد الحرا� میں گذارا جائےاور حتی الامکان

عبادات انجا� دیجائیں اور درج ذیY امور کا خیاT رکھیں

زیادہ سے زیادہ طواف کریں۔ طواف کا مطلب ہے اپنے عا� لباس میں خانہ کعبہ کے گرد سات۔۱

چکر لگانا۔اسکاطریقہ یہ وہی ہو گاجو عمرے کے طواف میں گذرا ہے۔اسکےبعد سعی اور سرکےباT نہیں

کاٹے جاتے۔یہ طواف عزیز و اقارب ، دوست، رشتہ دار زندہ ہوں یا مردہ سب کی طرف سے ہو سکتے ہیں۔

اا میں اپنے والدین کاطواف کرتا کرتی/بس جس کیطرف سے طواف ہے ، نیت میں اسکا نا� یا رشتہ لیں۔مثل

ا� الی اللہ۔ مکہ میں طواف سب سے افضY عبادت ہے۔ ہوں۔ قرب

وضو ضروری نہیں ہے۔البتہ وضو کا ثواب ہے اسلیے۹مذکورہ طواف کیلیے )جو سنت طواف ہیںالف

بہتر ہے کہ اس رعایت سے وہی لوگ استفادہ کریں جنکا وضو باربارٹوٹ جاتا ہے۔(

اا دوسرا طواف اس سے ملا کر شروع کردیں۔ب۔ سنت طواف میں یہ اجازت ہے کہ ایک کے بعد فور

اسطرح کئی طواف کرکے بعد میں انکی نمازیں پڑھیں البتہ یہ عمY مکروہ ہے۔

Page 36: Hajj Booklet - MSH Urdu

م� ابراہیم کے پیچھے پڑھنا ضروری نہیں ہے بلکہ پوری مسجد میں کہیںج۔ سنت طواف کی نماز مقا

بھی پڑھی جاسکتی ہے۔ بلکہ اگر یہ نماز کسی وجہ سے چھوٹ جائے تب بھی طواف درست رہتاہے۔

تما� ادا نمازیں مسجدالحرا� میں پڑھیں ۔ قضا بھی جتنی ممکن ہوسکے اس مسجد میں پڑھیں۔۲

کیونکہ اسکی ایک نمازکا ثواب دس لاکھ نمازوں کے برابر ہے۔

آان ختم کر سکے توبہت بہتر ہے۔۔۳ آان کریں۔ ایک قر جتنا ممکن ہو تلاوت قر

کعبہ کی صرف زیارت کرنا بھی ثواب رکھتا ہے۔اسلیے جب تھکن زیادہ ہو اور نمازوطواف کی۔۴

ہمت نہ ہو تو فرش پر بیٹھ کر صرف خانہ کعبہ کی زیارت کریں۔ مکہ مین جو مقدس مقامات ہیں انکی

مر ثوراور جنت المعلی کا مر حرا، غا مت خدیجہ، غا اارسوT، اکر� کی ولادت گاہ،بی زیارت کریں۔ خصوص

Tم آامنہ، حضرت عبد مناف اور رسو قبرستان۔ جنت المعلی میں حضرت خدیجہ، حضرت ابوطالب، حضرت

اکر� کے فرزند حضرت قاسم کی قبور ہیں۔اس قبرستان کی زیارت کریں اور اپنے ساتھ زیارت کی کتاب لے

مT ثواب کیلیے جائیں اور زیارت پڑھیں۔ نیز بےشمار مومنین بھی یہان دفن ہیں۔انکی زیارت پڑھیںاور ایصا

سورۃ فاتحہ کی تلاوت کریں۔

کج تمتع ای� نظر میں ح

�اجبات:

مکہ سے احرا� باندھنا۔۱

عرفات میں ٹھرنا)وقوف کرنا(۔۲

مشعرالحرا�) مزدلفہ(میں ٹھہرنا)وقوف کرنا(۔۳

Page 37: Hajj Booklet - MSH Urdu

یی میں بڑے شہر شیطان)جمرہ عقبہ( کو کنکر مارنا۔۴ من

قربانی کرنا۔۵

تقصیرکرنا/سرمونڈنا۔۶

مکہ پہنچ کر طواف زیارت کرنا۔۷

نماز طواف پڑھنا۔۸

صفا اور مروہ کے درمیان سعی کرنا۔۹

طواف النساء کرنا۔۱۰

مز طواف النساء پڑھنا۔۱۱ نما

یی میں گذارنا۔۱۲ گیارھویں اور بارھویں رات من

گیارہ اور بارہ ذی الحجہ کو تینوں شیطانوں کو سات کنکر مارنا۔۱۳

کج تمتع ح

مج تمتع کہلاتاہے۔اس میں آاپکے واجب حج کا دوسرا حصہ شروع ہوتا ہے۔جوح چیزیں واجب ہیں:۱۳اب

احرا� باندھنا(۔۱

ذی الحجہ کو ظہر سے غروب تک ٹھہرنا۹عرفات میں (۔۲

مب عید ٹھرنا(۔۳ مشعرالحرا� )مزدلفہ( میں ش

Page 38: Hajj Booklet - MSH Urdu

آا کر بڑے شیطان کو کنکریاں مارنا۔(۔۴ یی عید کے دن من

یی میں قربانی کرنا۔(۔۵ عید کے دن من

سر منڈوانا یا تقصیر کرنا(۔۶

حج کا طواف کرنا۔(۔۷

طواف کی نماز۔۸

سعی(۔۹

طواف النساء۔۱۰

طواف النساء کی دو رکعت نماز۔(۔۱۱

یی میں ٹھرنا(۔۱۲ گیارھویں اور بارھویں رات من

گیارھویں اور بارھویں دن تینوں شیطانوں کو کنکریاں مارنا(۔۱۳

آائے دین آاپ کا حج مکمY ہوگیا۔ انکی تفصیلات علم ان چیزوں کو مکمY طور پر انجا� دینے کے بعد

سے دریافت کریں یا بڑی کتابوں کی طرف رجوع کریں۔

البتہ مختصر تذکرہ درج ذیY ہے۔

Page 39: Hajj Booklet - MSH Urdu

احراH باندھنا(۔۱

مج تمتع کیلیے اب جو احرا� باندھا جائے گایہ مکہ معظمہ میں کسی بھی مقا� سے باندھا جا سکتا ہے۔ ح

یہاں تک کہ اپنے مکان سے بھی جا سکتاہے۔ البتہ بعض مراجع صرف پرانے مکہ سے ہی احرا� باندھنے

کی اجازت دیتے ہیں۔ اس میں بھی وہی تین باتیں ضروری ہیں جنکا تذکرہ عمرہ کے احکا� میں کیا گیا

یعنی:

دو کپڑے ہونا چاہیے۔۱

مج تمتع کیلیے احرا� باندھتا۔۲ مج اسلا� کے ح ا� الی اللہ"۔/نیت : "ح باندھتی ہوں قرب

ر�۔۳ رد والنعم مان الحم تلبیہ: صحیح عربی میں یہ جملہ کہنا: لبیک اللھم لبیک لا شریک لک لبیک۔

لک والملک لا شریک لک لبیک۔

ذی۹یہ تلبیہ بھی صرف ایک دفعہ پڑھنا واجب ہے ۔ البتہ تکرار مستحب ہے۔ لیکن اسکو الف۔

الحجہ کو عرفات کے میدان میں زواT تک پڑھ سکتے ہیں۔اسکے بعد اجازت نہیں۔

ذی الحجہ کو۸ باتیں حرا� ہو جائیں گی جنکا تذکرہ کیا جا چکا ہے۔ یہ احرا� ۲۵بعد ازاں وہی ب۔

باندھنا بہتر ہے۔

عرفات میں ٹھرنا:(۔۲

اا ذی۹ میY کے فاصلے پر واقع ایک وادی ہے جو عرفات کہلاتی ہے۔اگرچہ اس میں ۱۴مکہ سے تقریب

الحجہ کو ظہر سے غروب تک ٹھرنا واجب ہے اور حج کا دوسرا کا� ہے لیکن عا� طور پر حاجی حضرات

Page 40: Hajj Booklet - MSH Urdu

آاتے ہیں اور رات وہیں گذارتے ہیں۸ ذی الحجہ کو مکہ سے احرا� باندھ کر اسی تاریخ کو عرفات چلے

تاریخ کو صبح ہی سے میدان میں موجود ہوتے ہیں۔ عرفات میں ٹھرنے کی دو شرائط ہیں:۹جبکہ

مج تمتع کیلیے ظہر سے غروب تک عرفات میں۔۱ آافتاب کے وقت نیت کریں: "میں ح Tم زوا

ا� الی اللہ"/ٹھرتا ٹھرتی ہوں ۔قرب

من عرفات میں ہی رہیں۔۔۲ آافتاب تک میدا مب آافتاب سے غرو Tم زوا

نوٹ:

صرف رہنا واجب ہے باقی اور کوئی واجب نہیں۔ یعنی چاہے اپنے خیمہ میں بیٹھیں یا لیٹیں کہیں کھڑے

من عرفات میں ٹہلیں۔ تما� وقت خاموشی میں گذاریں یا بات کریں سب جائز ہے۔البتہ رہیں یاپیدT میدا

مدعاؤں میں صرف کریں۔ مستحب ہے کہ تما� وقت

مشعرالحراH میں ٹھرنا(۔۳

ذی الحجہ کو غروب تک ٹھرنے کے بعد اب وہاں سے مشعرالحرا� )مزدلفہ( میں پہنچناہے۔۹عرفات میں

آافتاب تک ٹھہرنا واجب ہے۔ لیکن احتیاط یہ ہے کہ عرفات سے مع یہاں اصY میں صبح صادق سے طلو

مشعر پہنچنے کے بعد پوری رات )جو عید کی رات ہو گی( وہیں گذار دیں۔ یہاں ٹھہرنے میں بھی دو

شرائط ہیں:

مج اسلا� کے۔۱ نیت: اور احتیاط یہ ہو کہ دو نیتیں کریں ۔ ایک رات کو جس وقت پہونچیں "ح

مج تمتع کے لئے مزدلفہ میں رات قیا� کرتا ا� الی اللہ"۔/ح أا قرب اور دوسری نیت صبح صادق کے کرتی ہوں

Page 41: Hajj Booklet - MSH Urdu

آافتاب تک مع مج تمتع کیلیے مشعرالحرا� میں صبح صادق سے طلو مج اسلا� کے ح وقت کریں: "ح

ٹھہرتی ہوں۔ قرب� الی اللہ/ٹھہرتا

صبح صادق سے سورج نکلنے تک مزدلفہ کے میدان میں رہیں۔۔۲

نوٹ:

آاپ کی مرضی ہے کہ۔۱ سورج نکلنے سے پہلے یہاں سے نکلنا حرا� ہے البتہ عرفات کی طرح

مب قدر کی مانند ہے اسلیے جتنا ہو مشعرالحرا� میں یہ وقت جسطرح بھی گذاریں۔ البتہ رات کی فضیلت ش

مر خدا مح زہرا پڑھے( و دعا میں گذاریں۰سکے اسے ذک اا تسبی خصوص

یہاں قیا� کے دوران می الجمرات )شیطانوں پر کنکریاں مارنا( کیلیے اسی میدان سے کنکر چننا۔۲

مستحب ہے۔

عورتیں بوڑھے اور بیمار اگر انکے لیے ٹھہرنے میں سختی ہو تو سورج نکلنے سے پہلے بھی یہ۔۳

مکوچ کرسکتے ہیں۔ مشعرالحرا� سے نکY سکتے ہیں۔ بلکہ رات ہی میں

د� اہم مسئلے

مزدلفہ کا وقوف انتہائی اہم ہے۔ اگر یہ چھوٹ جائے تو حج باطY ہو جاتا ہے البتہ اگر مزدلفہ میںا۔

آافتاب تک Tم آافتاب سے زوا مع اسکے مخصوص وقت میں نہ پہنچ سکیں تو دس ذالحجہ )عید کے دن( طلو

Yآاجک مف اضطراری کہا جاتاہے( کسی بھی وقت پہنچ کر نیت کرلیں تو حج درست رہے گا )اسکو وقو

مف اضطراری کے مسئلے کو اچھی آاتی ہے۔ اسلئے وقو ٹریفک کے مسئلہ کی وجہ سے یہ صورت اکثر پیش

طرح سمجھ کر یاد کرلیا جائے ورنہ پورا حج باطY ہو جائے گا۔

Page 42: Hajj Booklet - MSH Urdu

ذالحجہ کا دن ختم ہونے کے بعد مغرب و عشاء کی نماز مزدلفہ پہنچ۹اگرچہ مستحب ہے کہ ۔۲

کر پڑھی جائے مگر یہ واجب نہیں ہے اسلیے اگر کوئی مغربین عرفات میں بھی پڑھ لے تو غلط نہیں ہے

ااسواری نہ ملنے کی وجہ سے یا ٹریفک جا� کی وجہ سے اا اگر نماز قضا ہونے کا امکان ہو)مثل خصوص

آادھی رات کا وقت عرفات ہی میں ہو رہا ہو ( تو عرفات کے میدان ہی میں مغربین پڑھ لینا بہترہے۔

وی کی طرف ر�انگی من

یی کے میدان کی جانب روانہ ہو آافتاب تک ٹھہرنے کے بعد سورج نکلتے ہی اب من مع مشعرالحرا� میں طلو

مد قربان کا دن ہو گا( تین واجبات انجا� دیں جائیں جہاں جا کر اسی دن)جو عی

کنکریاں مارنا:(۔۴

مء عقبہ)بڑے شیطان ( کو سات کنکریاں مارنی ہیں۔ اس میں عید کی صبح پہنچ کر سب سے پہلے جمرہ

درج ذیY باتوں کا خیاT رکھیں۔

مہ عقبہ کو سات کنکریاں مارتاا۔ مج تمتع کیلیے جمر ا� الی اللہ"۔/نیت : "ح مارتی ہوں قرب

یہ کنکریاں حر� سے اٹھاءی گئی ہوں لیکن بہتر ہے کہ مشعرالحرا� سے لی گئی ہوں۔ جو حر� ہی۔۲

کا ایک حصہ ہے۔

ہر کنکری نئی ہو یعنی اس سے پہلے کسی نے اسکو کنکریاں مارنے میں استعماT نہ کیا ہو۔۔۳

غصبی نہ ہو یعنی کسی دوسرے کی کنکری بغیر اسکی اجازت کے استعماT نہیں کی۔۴

جاسکتی۔

Page 43: Hajj Booklet - MSH Urdu

آافتاب تک کسی بھی وقت مار سکتے ہیں۔۔۵ مب آافتاب سے غرو مع دس تاریخ کو طلو

کنکریاں ہ ماری جائیں پس اگر کسی نے لے جاکر شیطان پر رکھ دیں تو کافی نہیں۔۔۶

آائے گی۔۔۷ کنکری شیطان تک پہنچ جائے اگر ماری اور نہیں پہنچی تو وہ گنتی میں نہین

سات کنکریاں ماری جائیں اس سے کم نہ ہوں۔۔۸

کنکریاں ایک ایک کر کے ماری جائیں۔ ایک ساتھ کئی کنکریاں نہ پھینکی جائیں۔۔۹

آائے وہاں پہنچے۔۔۱۰ ماری ہوئی کنکری جمرہ)شیطان ( تک پہنچ جائے اور بغیر کسی چیز کے ٹکر

نوٹ:

جس کیلیے کسی مجبوری سے کنکریاں پھینکنا ناممکن یا بہت مشکY ہو وہ اپنی جگہ کسی۔۱

دوسرے کو نائب بنا کر اس سے اپنی جانب سے کنکریاں پھنکوا سکتا ہے۔

دس تاریخ کو صرف بڑے شیطان کو کنکریاں مارنی ہیں۔دوسرے دو شیطانوں کو نہیں۔۔۲

عورتوں کو اس بات کا خاص خیاT رکھنا چاہیے کہ وہ اپنے کنکر خود ماریں۔ دس ذی الحجہ کو۔۳

بھی اور گیارہ اور بارہ ذی الحجہ کو بھی۔شوہر، بیٹے، بھاءی یا کسی دوسرے کونائب بنا کر بھیج دینا

غلط ہے۔ البتہ اگر ہجو� کی وجہ سے دن کو کنکر مارنا ممکن نہ ہو تور رات کو ماریں لکین حتی الامکان

یہ فریضہ خود ادا کریں۔

آاقا سیستانی کے نزدیک احتیاط واجب ہے کہ کنکر اوپر کے حصہ سے نہ مارے۔۴ آاقا خوئی و

آاقا خامنہ ای اسکی اجازت دیتے ہیں۔ جائیں ۔ اما� خمینی و

Page 44: Hajj Booklet - MSH Urdu

آاقا سیستانی کے نزدیک دوسرے اور تیسرے دن کنکر عورت بھی رات کو کنکر نہیں مار البتہ

آائے سکتی اور اگر مجبور ہو تو دن ہی میں کنکر مارنے کیلیے کسی کو نائب بن

اہم نوٹ:

گزشتہ چند سالوں میں بھگدڑ کی وجہ سے مارنے کے عمY میں اموات ہوئیں جسکے نتیجے میں

جمرات)شیطان( کا علاقہ و نقشہ مکمY طور پر بدT دیا گیا اور مزید تبدیلیاں ہو رہی ہیں۔اس

سلسلے کے فقہی مسائY ان تبدیلیوں کے مکمY ہونے کے بعد ہی بیان کیئے جاسکتے ہیں۔ فی

الحاT اہم تبدیلی یہ ہے کہ پہلے والے ستونوں کی جگہ لمبی لمبی دیواریں بنادی گئی ہیں۔ اس

سے متعلقہ مسئلہ یہ ہےکہ کوشش کی جائے کہ ان دیواروں میں صرف درمیانی حصے میں کنکر

مارے جائیں۔

قربانی:(۔۵

یی میں دس ذالحجہ )بقر عید کے دن( بڑے شیطان کو کنکر مارنے کے بعد دوسرا واجب یہ ہے من

کہ حج کیلیے قربانی کریں۔ اس حوالے سے مراجع قربانی کے جانور کے شرائط بیان کرتے ہیں

آاج کY قربان گاہ دور ہونے کی بنا پر قافلوں کی انتظامیہ ہی ذمہ داری خود سنبھالتی ہے اور لیکن

عا� حاجی کو ان مسائY کی ضرورت نہیں پڑتی اسلیے ان کا بیان نہیں کیا جا رہا ہے۔البتہ اس

سے متعلقہ دیگر چند مسائY کا جاننا ضروری ہے۔

پہلے بڑے شیطان کو کنکر مارے جائیں پھر قربانی ہو۔ترتیب:۔۱

خود بھی کریں اور جو قربانی کے لیے جا رہا ہو وہ بھی نیت کرے۔نیت: ۔۲

Page 45: Hajj Booklet - MSH Urdu

ہر شخص کی طرف سے الگ الگ قربانی ہو نی چاہیے یعنی یہ جائز نہیں کہ ایک قربانی۔۳

میں کئی افراد شریک ہوں۔

نوٹ:

ضروری نہیں کہ قربانی اپنے ہاتھوں سے ذبح کریں بلکہ کسی اور سے بھی کرواءی جا۔۱

سکتی ہے اس صورت میں احتیاط یہ کہ خود بھی نیت کرے اور جسکو نائب بنایا ہے وہ بھی

نیت کرے۔

آائیں تو اسکا بارہ امامی شیعہ ہونا۔۲ آاقا خمین کے نزدیک اگر کسی اور سے قربانی کرو

ماجرت دے کر جو قربانی کروائی جاتی ہے۔ اگر وہ ضروری ہے قربان گاہ میں موجود قصاب کو

غیر شیعہ ہے تو پس غلط ہے اور دوبارہ کرنی پڑے گی۔ البتہ دیگر مجتہدین کے نزدیک قربانی

صحیح ہے۔صرف مسلمان ہونا کافی ہے۔

آاقا خوئی کے نزدیک احتیاط واجب ہے کہ قربانی کے گوشت کے تین حصے کریں ۔ایک۔۳

آائیں ۔دوسرا مومنین کیلیے تیسرا غرباء کیلیے لیکن دیگر مراجع کے نزدیک یہ اپنے لیے جو خود کھ

آاقا سیستانی فقیر کے حصے میں احتیاط کے قائY ہیں لکین اگر وہاں فقیر نہ تقسیم ضروری نہیں۔

مY سکے تو اسکا حصہ چھوڑا جا سکتا ہے۔ بہتر ہے کہ وطن روانگی سے قبY کسی غریب شیعہ

سے اسکے حصے کیلیے اجازت لے لیں۔

یی میں کوئی قربان گاہ نہیں ہے حکومت نے نئی۔۴ یی میں ہونی چاہیے مگر اب من قربانی من

آاقا خامنہ ای کے نزدیک اسی قربان گاہ میں قربانی آاقا خمینی و یی سے باہر بنائی ہیں۔ قربان گاہ من

یی میں قربانی ممکن نہ ہو تو آاقا سیستانی کے نزدیک جب من آاقا خوئی و کرنا یا کروانا واجب ہے۔

مد حر� میں کہیں بھی قربانی ہو سکتی ہے۔ خواہ نئی قربان گاہ میں ہو یا مکہ شہر کی پورے حدو

Page 46: Hajj Booklet - MSH Urdu

مد حر� میں ہے( ۔ قافلے کے منتظمین کی ذمہ داری ہے کہ ہر قربان گاہ میں )کیونکہ مکہ حدو

شخص کے مرجع کے مطابق اسکیلے قربانی کروائی جائے اور اسکے ضروری مسائY معلو� کرلیے

جائیں۔

بینک کے کوپن کے ذریعے جو قربانی ہوتی ہے وہ فی الحاT غلط ہے کیونکہ اسکے۔۵

انتظا� میں کئی چیزیں اطمینان بخش نہیں ہیں۔

سر منڈ�انا یا تقصیر:(۔۶

آائیں یی میں بقر عید کے دن موجود حاجی کا تیسرا فریضہ یہ ہے کہ قربانی کے بعد سر منڈو اب من

آائیں( اس میں ہر آائیں)یعنی سر یا داڑھی کے چند باT یا کچھ ناخن کاٹیں یا کٹو یا تقصیر کرو

حاجی کو اختیار ہے۔ البتہ دو گروہوں کو یہ اختیار نہیں ہے۔

آائیں گی۔/عورتیں: انکیلیے سر منڈوانا جائز نہیں ہے بلکہ یہ تقصیر کریں کرو

:آائے۔مرد جو پہلی بار حج کر رہا ہے اسکیلے احتیاط کے قریب یہی ہے کہ سر منڈو

آائے یا آاقا خامنہ ای اسکو بھی اختیار دیتے ہیں۔ بہر حاT چاہے سر منڈو آاقا خوئی و اگرچہ

آائے اس میں نیت ضروری ہے جو یہ ہے: تقصیر کرو

:آائے ا� الیجو سر منڈو مج تمتع کے احرا� سے فارغ ہونے کے لیے حلق بجا لاتا ہوں۔ قرب ح

اللہ۔

:آائے مج تمتع کے احرا� سے فارغ ہونے کیلیے تقصیر بجا لاتاجو تقصیر کرو لاتی/ح

ا� الی اللہ۔ ہوں قرب

Page 47: Hajj Booklet - MSH Urdu

نوٹ:

یی یہاں ایک بڑی غلطی کی جاتی ہے۔ قربان گاہ کے باہر ہی سر منڈوانا)کیونکہ قربان گاہ کا من

یی مین ہی ہونا چاہیے۔ اسلیے قربانی کے بعد میں ہونا مشکوک ہے جبکہ سرمنڈوانے کا عمY من

یی میں داخY ہو گئے۔ پھر سر منڈوانا چاہیے۔ واپس اتنا جائیں کہ یقین ہو جائے کہ من

اا عا� حاجی قربان گاہ نہیں جاتے ہیں اسلیے یہ غلطی ان کارکنوں سے ہوتی ہے آاجکY عموم چونکہ

جو سارے قافلے کی طرف سے جاتے ہیں پس یہ مسئلہ انہی کیلیے لکھا گیا ہے۔

( وغیرہ کے امکان کی وجہ سے یہ واجب ساقطHepatitus(یا ہیپٹائیٹس)Aidsایڈز)

نہیں ہے بلکہ اسکے لیے الگ سے اپنے لیے نیار ریزر خرید کر نائی کو دیں۔

بعض اوقات قربانی کرتے کرتے یا حاجی کو اسکی خبر پہونچتے رات ہو جاتی ہے اب مراجع میں

اختلاف ہے کہ کیا رات کو سرمنڈوانا یا تقصیر کرنا جائز ہے۔ یا اگلے دن تک انتظار کرنا ہو گا۔

آاقا خوئی کے نزدیک احتیاط واجب ہے کہ رات کو یہ عمY انجا� نہ دیں بلکہ احرا� کی حالت

میں رات گذار کر اگلے دن یہ عمY انجا� دیں جبکہ باقی تینوں مراجع رات میں بھی سر منڈوا کر

آاقا خامنہ ای کا نظریہ یہ ہے کہ اگر قربانی یا تقصیر کرکے احرا� اتارنے کی اجازت دیتے ہیں۔ بلکہ

میں تاخیر ہورہی ہے تب بھی حلق یا تقصیر عید کا دن ختم ہونے سے پہلے انجا� دے دیں چاہے

۔قربانی نہ ہو سکی ہو

یی کے جو تین واجبات ہیں ختم ہو گئے اور اب حاجی حلق )سرمنڈوانا( یا تقصیر کے بعد اب من

آاکر احرا� اتار دیں اور وہ تما� پابندیاں جو احرا� کی احرا� سے فارغ ہو گئے یعنی واپس خیمہ میں

وجہ سے تھیں ختم ہو گئیں اور احرا� کی وجہ سے جو چیزیں حرا� تھیں وہ دوبارہ حلاT ہو

گئیں)اور مرد سلا ہو لباس بھی پہن سکتاہے( سوائے تین کے یعنی خوشبو، بیوی اور شکار کے۔یہ

تینوں ابھی بھی حرا� رہیں گی۔

Page 48: Hajj Booklet - MSH Urdu

کل مکہ مکرمہ اعما

اب جو پانچ اعماT بیان کیے جا رہے ہیں یعنی:

مف کعبہ۔۷ مز طواف۔۸ طوا سعی۔ ۹نما

مف النساء۔۱۰ مز طواف النساء۔۱۱طوا نما

یی کے تینوں واجبات کے بعد انجا� دیءے جائیں گے۔چاہے تو یہ پانچ اعماT دس تاریخ کو من

اسی دن مکہ واپس جا کر )کیونکہ یہ پانچوں اعماT مکہ ہی میں انجا� دیءے جا سکتے ہیں(

لانکو انجا� دے دیں۔ مگر شا� کو ےغروب� آفتاب س پ ہ یی واپسے پہلے من

یی میں رہ کرکو غروب� آفتابپہنچنا ہے۔کیونکہ گیارھویں اور بارھویں شب سے من

یی کے تینوں واجبات کے بعد اتنا وقت ہو کہ مکہ جاکر ان رات گزارنا واجب ہے۔ پس اگر من

یی میں پہنچ جائیں تو بہتر ہے کہغروب� آفتاب تکپانچوں اعماT کو انجا� دے کر من

مکہ جا کر انہیں انجا� دیں اور اگر اتنا وقت نہ ہو یا انسان نہ چاہے تو یہ واجبات گیارہ تاریخ کو

یی سے جاکر بھی انجا� دے سکتاہے مگر پھر یہ شرط ہے کہ ےغروب� آفتاب سمن

آا جائے اور اگر نہ چاہے تو بارہ تاریخ کو بھی جا کر انجا� دے سکتے ہیں بلکہ ذالحجہ کے پہلے

Page 49: Hajj Booklet - MSH Urdu

پورے مہینے میں ان پانچوں اعماT کو انجا� دیا جاسکتاہے۔ البتہ جب تک یہ اعماT انجا� نہیں

دیے جائیں اس وقت تک:

وطن نہیں جا سکتا ہے۔۔۱

خوشبو اور عورت حرا� رہتی ہے)خوشبو میں خوشبودار صابن و ٹوتھ پیسٹ بھی شامY ہے(۔۲

دوسروں کیلیے عمرے نہیں کر سکتا۔۔۳

اا جدہ(۔۴ بعض مراجع کے نزدیک مکہ سے نہیں نکY سکتا)مثل

نوٹ:

اوپر کے مسئلے میں خط کشیدہ عبارت میں مرجع میں اختلاف ہے بعض مراجع فرماتے ہیں کہ

آائے گی۔ آاگے Yآا سکتاہے۔تفصی آادھی رات تک بھی

:ہطواف� کعب۔۷

آاکر طواف انجا� دے۔اسکی نیت یہ ہو اوپر والے نوٹ کی روشنی میں انسان جب چاہے مکہ

مہ کعبہ کا طواف کرتا مج تمتع کیلیے خان مج اسلا� کے ح ا� الی اللہ"۔اسکی/گی۔"ح کرتی ہوں قرب

مہ تمتع کی گفتگو میں بیان کی گئیں اور تما� شرائط )نیت کو چھوڑ کر( وہی ہوں گی۔جو عمر

بالکY وہی طریقہ ہو گا۔

Page 50: Hajj Booklet - MSH Urdu

کف حج:۔۸ کز طوا نما

م� ابراھیم پر اسکی دو رکعت نماز انجا� دینا ہو گی اسکی شرائط و طریقہ وہی طواف کے بعد مقا

مج تمتع مج اسلا� کے ح مہ تمتع کے تذکرہ میں بیان کیا گیا۔صرف نیت یہ ہوگی:"ح ہے جو عمر

ا� الی اللہ"۔/کے طواف کی دو رکعت نماز پڑھتا پڑھتی ہوں قرب

سعی:۔۹

مز طواف کے بعد صفا و مروہ کے درمیان سعی )سات چکر لگانا( انجا� دیں۔ اسکا طریقہ و نما

مج اسلا� مہ تمتع کے ذکر میں بیان کیا گیا۔صرف نیت یہ ہوگی:"ح شرائط بالکY وہی ہیں جو عمر

مج تمتع کیلیے سعی کرتا ا�الی اللہ"۔/کے ح کرتی ہوں قرب

طواف النساء۔۱۰

آائیں اور اب پھر ایک مرتبہ طواف)یعنی خانہ کعبہ کے گرد مہ کعبہ کی جانب سعی کے بعد پھر خان

مہ تمتع میں گزرا۔اس سات چکر( بالکY اسی طریقے و شرائط سے انجا� دیں جس طرح عمر

دوسرے طواف کا نا� طواف النساء ہے طواف النساء اور اسکی نماز کے بعد مرد کیلیے عورت اور

عورت کے لیے مرد)جو احرا� کی وجہ سے حرا� ہوگئے تھے(پھر حلاT ہوجاتے ہیں۔اسکا طریقہ

مج مج اسلا� کےح بالکY وہی ہے جو دیگر طواف کا تھا فرق صرف نیت کا ہے جو یہ ہوگی:"ح

ا� الی اللہ"۔/تمتع کیلیے طواف النساء انجا� دیتا دیتی ہوں قرب

Page 51: Hajj Booklet - MSH Urdu

کز طواف النساء۔۱۱ نما

م� ابراھیم پر رکعت نماز پڑھیں۔ اسکا طریقہ و شرائط وہی ہیں جو۲طواف النساء کے بعد اب مقا

اس سے پہلے کی طواف کی نمازوں کا ہے۔ فرق صرف نیت میں ہے۔ اسکی نیت یہ ہو گی:

مج تمتع کے لیے طواف النساء کی دو رکعت نماز پڑھتا مج اسلا� کے ح ا� الی/"ح پڑھتی ہوں قرب

اللہ"۔

نوٹ:

یی میں سر منڈوانے یاتقصیر کے بعد بھی تین چیزیں حرا� رہ گئی تھیں ان میں سے خوشبو حج من

مز طواف اور سعی کے بعد حلاT ہو جاتی ہے اور بیوی طواف النساء اور اسکی کے طواف ، نما

نماز کے بعد حلاT ہو جاتی ہے۔شکار بہر حاT حر� کی حدود میں حرا� رہے گا۔

بعض افراد کے لیے جائز ہے کہ وہ احرا� پہننے کے بعد اور عرفات جانے سےاہم مسئلہ:

پہلے اعماT مکہ)طواف حج اسکی نماز، سعی ، طواف النساء اور اسکی نماز( انجا� دیں۔البتہ

یی میں سرمنڈوانے کے بعد ہی اترے گا۔یہ وہ افراد ہیں جنکے لیے ہجو� کی وجہ سے انکا احرا� من

یی کے بعد ان اعماT کو انجا� دینا بہت مشکY ہو اور انکی واپسی کی پرواز بہت جلد واجبات من

آانے کا خدشہ ہو وہ بھی اس رعایت کی حقدار ہیں۔ مگر اا بوڑھے یا وہ خواتین جنکو حیض ہو مثل

آائے خوئی کے مقلد اس مسئلہ میں احتیاط کریں۔ تفصیY کیلیے علماء سے رجوع کریں۔ واضح آاق

رہے کہ حج میں عورتوں کو بعض سہولتیں صرف عورت ہونے کی بنا پر ملتی ہیں چاہے جوان ہو یا

اا مزدلفہ میں سورج نکلنے تک کا قیا� کی بوڑھی صحت مند ہو یامریض طاقتور ہو یا کمزور مثل

معافی مگر مذکورہ بالا سہولت یعنی طواف وغیرہ کا مقد� کرنا)پہلے انجا� دے دینا( عورتوں کو

Page 52: Hajj Booklet - MSH Urdu

بھی صرف مجبوری)جیسے بڑھاپا، کمزوری، مرض یا حیض کا خوف( میں حاصY ہے عا� عورتیں

مردوں کی طرح ان واجبات کو پہلے انجا� نہیں دے سکتی ہیں۔

وی میں رات گذارنا۔۱۲ من

آادھی رات تک رہنا واجب ہے۔ آافتاب سے مب یی میں گیارھویں اور بارھویں تاریخ کی شب کو غرو من

آاقا مف شب سے صبح تک البتہ آادھا حصہ یعنی نص آادھا حصہ گذاریں یا دوسرا خواہ رات کا پہلا

خمینی کے نزدیک رات کا پہلا حصہ )غروب سے نصف شب( تک ہی گذارنا واجب ہے۔ اس

یی میں گیارھویں شب مج تمتع کیلیے من مج اسلا� کے ح قیا� کیلیے نیت ضروری ہے جو یہ :"ح

ا� الی اللہ"۔/بارھویں شب قیا� کرتا/ کرتی ہوں قرب

رمی الجمرات۔۱۳

یی میں گیارھویں اور بارھویں کے دن واجب ہے کہ تینوں شیطانوں کو سات سات کنکریاں ماری من

Yیطی اور بڑے عقبہ کہا جاتا ہے اس میں مندرجہ ذی یلی درمیانی کو وس جائیں چھوٹے شیطان کو او

شرائط ہیں:

مج تمتع کے لیے گیارھویں تاریخ کو۔۱ یلی کو )پھر/نیت:"میں ح بارھویں تاریخ کو جمرہ او

مہ عقبہ کو( کنکریاں مارتا یطی کو پھر جمر ا� الی اللہ'۔/جمرہ وس مارتی ہوں قرب

یطی کو اور پھر عقبہ کو کنکریاں ماری جائیں۔۲ یلی کو پھر وس ترتیب؛ پہلے او

آافتاب تک اور باقی وہی تما� شرائط ہر شیطان کو کنکریاں۔۳ مب آافتاب سے غرو وقت: طلوع

مارنے کے سلسلے میں ہیں جو بڑے شیطان کو کنکر مارنے کے سلسلے میں بیان ہو

کے مسئلے کے(۱۲۰چکیں)سوائے صفحہ

Page 53: Hajj Booklet - MSH Urdu

چند مسائل

تجربے سے پتہ چلا کہ پہلے دن)بقر عید( کنکر مارنے کے لیے زواT کے بعد کا وقت۔۱

بجے یہ فقہی مسئلہ نہیں ہے اور اب اس مین بھی۱۱ سے ۷بہترہے اور باقی دونوں دن صبح

آارہی ہے۔ تبدیلی

یی کا قیا� اور تیرھویں تاریخ کے دن بھی تینوں۔۲ بعض افراد کے لیے تیرھویں رات بھی من

آاتا ہے سوائے ایک گروہ کے شیطانوں کو کنکر مارنا واجب ہے۔مگرعا� طور پر یہ مسئلہ پیش نہیں

آاگے ہو رہا ہے۔ جسکا بیان

گیارہ ذی الحجہ کو کنکر مارنے کے علاوہ پورا دن کوئی اور شرعی واجب نہیں۔انسان۔۳

آاکر بھی چاہے تو حج کے باقی پانچ آاجائے۔ مکہ آارا� کرتا رہے اور چاہے تو مکہ یی میں چاہے تو من

آارا� کرتا رہے)خوشبو کا استعماT حرا� واجبات انجا� دے اور چاہے تو عمارت میں نہا دھو کر

یی میں قیا� کیلیے واپس جانا ہے۔ رہے گا( بہر حاT رات من

وی سے �اپسی من

ینی میں ٹھہرنا بارھویں تاریخ کو تینوں شیطانوں کو کنکریاں مارنے کے بعد ظہر کے وقت تک م

آائے تو پھر آا جانا ہے اگر غروب سے پہلے واپس نہ ہے۔ ظہر کے بعد غروب سے پہلے مکہ واپس

یی میں گزارنا پڑے گی۔اور پھر تیرھویں کی صبح کو اب وہ رات بھی )جو تیرھویں رات ہو گی( من

آا یی سے مکہ پھر تینوں شیطانوں کو کنکریاں مارنا ہوگی۔ البتہ اسکے بعد جس وقت چاہیں من

سکتے ہیں۔

آا جائیں یا تیرھویں کو کسی وقت چلے آاپ مکہ کی جانب بہر حاT بارھویں کو ظہر کے بعد

آاپ اس دوران وہ پانچوں اعماT بجا لا چکے ہیں جنکا آاپ مکہ پہنچ چکے ہیں اگر آائیں۔ اب

Page 54: Hajj Booklet - MSH Urdu

Tآاپ حاجی بن چکے ہیں لیکن اگر وہ اعما آاپ کا حج مکمY ہو گیا ہے اور تذکرہ کیاگیا تو اب

آاپکا حج مکمY ہو جائے گا اور آاکر انہیں انجا� دیں اور پھر انجا� نہین دیے تو واپس مکہ

آاپ کو ہر خدا) جو ہر مومن کی خلوص دT سے انجا� دی گئی عبادت کو قبوT کرتا ہے( نے

آائیں گے جسطرح ماں آاپ اس طرح واپس گناہ سے پاک کر دیااور معصو� کے ارشاد کے مطابق

مم خدا کی اطاعت، گناہوں سے کے پیٹ سے پیدا شدہ معصو� بچہ۔ کوشش کیجیے کہ حک

آاپ اسی کی آاکر بھی آاپ نے حج میں کیا وطن واپس مدوری اور نفس پر کنٹروT کا جو مظاہرہ

آائیں۔ آائے ہیں اب مزید گناہ نہ ہونے پ پابندی کرتے رہیں اور جسطرح گناہ بخشوا کے

آاپکا حج قبول کرے !!آاپ کو حج مبارg ہو خدا

کل توجہ امور چند قاب

حج کے ساتھ ساتھ مدینہ منورہ کی زیارت کی بہت تاکید ہے۔ البتہ اختیارہے۔چاہے حج۔۱

سے پہلے جائیں یابعد میں۔

آاٹھ دن رہنا ضروری نہیں ہے۔۔۲ مدینہ میں چالیس نمازیں ادا کرنا یا کم از کم

مہ تمتع کے بعد، حج مکمY ہونے تک مکہ سے نکلنا صحیح نہیں ہے۔ پس اس۔۳ عمر

یی کی زیارات صحیح نہیں۔ دوران جدہ جانا یا عرفات ومن

مد نبوی کے پتھر پر سجدہ صحیح ہے۔اگر کبھی قالین بچھا ہو تو۔۴ مسجد الحرا� و مسج

تنکوں کی چٹاءی ، پنکھا یا کاغذ رکھ کر سجدہ کریں۔ہاتھ یا ناخن پر سجدہ غلط ہے۔البتہ اما�

آاقا خامنہ ای کے نزدیک قالین پر بھی سجدہ صحیح ہے۔ خمینی اور

مہ مفردہ ہوسکتا۔۵ موجودہ مراجع کے نزدیک شواT، ذی القعدہ اور ذی الحجہ میں بھی عمر

مہ مفردہ نہیں ہو سکتا۔ مج تمتع کے درمیان عمر مہ تمتع اور ح ہے۔البتہ عمر

Page 55: Hajj Booklet - MSH Urdu

جسنے جان بوجھ کر یا مسئلہ نہ معلو� ہونے کی وجہ سے طواف النساء چھوڑ دیا اسے۔۶

خود جاکرکرناہوگا اور بھولے سے چھوڑ دیا تو نائب بنایا جاسکتاہے۔

مم شریعت ہے کہ دوران سفر چار رکعتی نمازوں کو دو رکعتی )یعنی۔۷ مسافر کیلیے حک

صرف دورکعتی( پڑھیں۔لیکن چار مقامات ایسے ہیں جہاں مسافر کو اختیار ہے چاہے پوری نماز

آاقا آاقا خامنہ ای اور آاقا الخوئی اور پڑھے یا قصر پڑھے۔ ان میں مکہ و مدینہ بھی شامY ہے۔

یوی ہے کہ یہ حکم مکہ و مدینہ کے پورے شہر کیلیے ہے۔اسلیے خواہ مسجد میں سیستانی کا فت

یوی ہے کہ یہ حکم صرف مسجدالحرا� و آاقا خمینی کا فت نماز پڑھیں یا گھر میں اختیار ہے۔

مد نبوی کی حدود کاہے۔باقی شہر میں نماز قصر ہی پڑھناہوگی۔البتہ واضح رہے کہ مسافر مسج

اسے کہتے ہیں جو دس دن سے کم کسی ایک جگہ قیا� کرے۔پس جس کسی کو مکہ یا مدینہ

میں سے کسی ای جگہ دس یا دس دن سے زاءد رہنا ہو تو وہاں نماز پوری پڑھناہوگی۔

مY سنت کے ساتھ جماعت نماز میں شرکت کا ثواب ہے۔اسلیے جماعت کی۔۸ من اہ برادرا

مد نبوی میں نماز پڑھنا بہتر ہے۔اس صورت میں حمدو سورہ بھی نیت کرکے مسجدالحرا� اور مسج

آاواز میں پڑھی جاءیگی۔خواہ وہ مغرب عشاء یا صبح کی نماز آاہستہ خود پڑھیں گے اور پوری نماز

کیوں نہ ہو۔

کہ مفردہ عمر

مہ مفردہ )وہ عمرہ جسکا حج سے کوئی تعلق اا عمر اگرچہ ہمارا موضوع واجب حج ہے مگر ضمن

آاکر حج اا اسلیے کہ بعض حضرات جو پہلے مکہ نہیں ہے( کا طریقہ بھی بتانا مناسب ہے۔خصوص

مہ مفردہ کرنا پڑے گا اسلیے اسکا سے پہلے ہی مدینہ جانا چاہتے ہیں انھیں چونکہ پہلے یہ عمر

طریقہ معلو� کرنا ضروری ہے۔

Page 56: Hajj Booklet - MSH Urdu

مہ مفردہ میں بھی پہلے یہ پانچ کا� کرنا آائے گئے عمر مہ تمتع کیلیے بت اب تک جو پانچ واجبات عمر

ہے۔البتہ انکی نیت میں حسب ذیY فرق ہوگا۔

مہ مفردہ کا احرا� باندھتا۔۱ ا� الی اللہ۔/احرا� کے وقت : عمر باندھتی ہوں قرب

مہ مفردہ کاطواف کرتا۔۲ کرتی ہوں قرب� الی اللہ۔/طواف کے وقت: عمر

مہ مفردہ کے طواف کی نماز پڑھتا۔۳ مز طواف کے وقت: عمر ا� الی اللہ۔/نما پڑھتی ہوں قرب

مہ مفردہ کیلیے سعی کرتا۔۴ ا� الی اللہ۔/سعی کرتے وقت: عمر کرتی ہوں قرب

مہ مفردہ کے احرا� سے فارغ ہونے کیلیے تقصیرکرتا۔۵ ا� الی/تقصیر کے وقت: عمر کرتی ہوں قرب

اللہ۔

اسکے بعد دو چیزین اور کرنا ہین جو عمرہ، تمتع میں نہیں ہیں۔

طواف النساء ۔۱

نماز طواف النساء۔۲

آا کر پہلے والے طواف النساء کا مطلب ہے کہ جب تقصیر کر لین تو پھر کعبہ کی طرف واپس

آائیں البتہ نیت یہ ہوگی: طریقہ سے سات چکر لگ

مہ مفردہ کیلیے طواف النساء کرتا ا� الی اللہ"۔/"عمر کرتی ہوں قرب

م� ابراھیم پر ا� الی اللہ"۔/ رکعت نماز پڑھتا۲اسکے بعد بالکY پہلے طریقے سے مقا پڑھتی ہوں قرب

واضح رہے کہ طواف النساء اور اسکی نماز عورت و بچہ کیلیے بھی ضروری ہے خواہ شادی شدہ

مہ مفردہ مکمY ہوگیا۔ ہوں یا غیر شادی شدہ اور عمر

Page 57: Hajj Booklet - MSH Urdu

د�سرے عمرے:

مہ تمتع سے بھی پہلے دوسرے● اگر کوئی شخص حج کے بعد یا بالکY ابتدا میں عمر

عمرے انجا� دینا چاہتا ہے تو اکثر علماء نے اسکے لیے مدت کی قید لگاءی ہے۔بعض علماء

کے نزدیک ایک ماہ میں صرف ایک عمرہ ہو سکتا ہے۔بعض کے نزدیک دو عمروں کے درمیان

آاقا خوئی کے نزدیک اگر دونوں عمرے اپنے آاقا سیستانی و کم از کم دس دن کا فاصلہ لاز� ہے۔

دن نہیں بلکہ مہینہ کی۳۰ سے ۲۹لیے کریں تو ایک ماہ کا فاصلہ لاز� ہے لیکن ماہ سے مراد

تبدیلی مراد ہے اور اگر یہ عمرے الگ الگ اشخاص کیلیے ہوں تو کسی بھی فاصلے کی ضرورت

اا ایک عمرہ اپنے لیے، دوسرا والدین نہیں۔ ایک عمرہ صبح اور ایک شا� کو بھی ہو سکتا ہے۔مثل

کیلیے، تیسرا مرحومین کیلے، چوتھا اولاد کیلیے تو بغیر کیس فاصلے کے روزانہ بھی انجا�

دیءے جا سکتے ہیں۔ جبکہ اما� خمینی نے ہر صورت میں ہر دو عمروں کے درمیان تیس دن

کے فاصلے کی شرط لگاءی ہے۔

عمرہ زندہ کی طرف سے بھی ہو سکتا ہے، مردہ کی طرف سے بھی۔ ایک عمرہ ایک●

شخص کیلیے بھی ہو سکتا ہے، ایک سے زیادہ کیلیے بھی اور یہ بھی ممکن ہے کہ عمرہ ایک

ایسے گروہ کیطرف سے کیا جائے جن میں کچھ زندہ ہوں اور کچھ مردہ ہوں۔

مکہ میں قیا� کے دوران اگر کوئی عمرہ کرنا چاہے تو اسکے احرا� باندھنے کیلیے مکہ●

مد عاءشہ بھی کہتے مد عمرہ یا مسج سے قریب ہی ایک مقا� ہے جسکا نا� تنعیم ہے۔ اسکو مسج

اا ہیں۔ حر� کےسامنے سے بسیں بھی وہاں جاتی ہیں اور ٹیکسی بھی مY جاتی ہے۔یہ مقا� تقریب

آائے گا۔اما� چھ میY کے فاصلے پر ہے۔ البتہ واپسی پر مردوں کو پھر بند بسوں کا مسئلہ درپیش

آا سکتے ہیں۔ اور مد عمرہ سے بند گاڑی میں آاقا خامنہ ای نے اجازت دی ہے کہ مسج خمینی و

مط واجب لگا کر مردوں آاقایء خوئی نے احتیا آائیں یا رات کو۔ کوئی کفارہ نہیں ہے۔ خواہ دن کو

Page 58: Hajj Booklet - MSH Urdu

آائے سیستانی نے رات کے وقت اجازت دی ہے۔ لہذا اگر رات کے وقت آاق کیلیے منع کیا ہے اور

آاقا خوئی کے مقلد عمرہ کیا جائے تو گویا ہر مرجع کے نزدیک بند گاڑی کے سفر کی اجازت ہے)

مط واجب میں رجوع کریں(۔ احتیا

اس مسجد میں پہنچنے کے بعد پھر اس طریقہ سے احرا� باندھیں جو گزر چکاہے۔●

جسکیلیے یہ بھی اجازت ہے کہ ہوٹY یا مسافر خانہ سے احرا� کی چادریں پہن کر اس مسجد

آا کر اسی تک جائیں اور وہاں صرف نیت اور تلبیہ انجا� دیں ۔ احرا� باندھ کر واپس خانہ کعبہ

طریقہ سے پورا عمرہ انجا� دیں جسکا تفصیلی بیان گزر چکا ہے طریقہ میں کوئی فرق نہیں ہے۔

صرف نیت میں ان افراد کا نا� شامY کرنا ہوگا جن کی طرف سے عمرہ انجا� دے رہے ہیں۔ اس

اا والدین کے عمرہ کی نیت یہ ہو گی۔ میں بھی سہولت ہے خوا انکا نا� لیں یا رشتہ ۔مثل

مہ مفردہ کا احرا� باندھتا ا� الی اللہ۔"/"میں اپنے والدین کے عمر باندھتی ہوں قرب

اسی طرح باقی تما� اعماT کی نیت بھی ہو گی۔

:نوٹ

تلبیہ بہت اہم اور دT کو چھونے والا ذکر ہے۔ مگر ہر وقت اور ہر جگہ نہیں پڑھا جاسکتا ہے۔

مہ مج تمتع کے بیان میں گزر چکا ہے کہ تلبیہ کب بند کرنا چاہیے۔ اسی طرح عمر مہ تمتع و ح عمر

آاکر پہلا عمرہ کر رہا ہے تو مکہ کے مفردہ کرنے والے کیلیے بھی پابندی ہے۔ اگر وہ باہر سے

آانے تک تلبیہ پڑھ آا رہا ہو تو کعبہ نظر آانے پر تلبیہ بند کر دے اور اگر تنعیم وغیرہ سے مکانات نظر

سکتا ہے۔

Page 59: Hajj Booklet - MSH Urdu

نیابت کے چند مسئلے

مرد عورت کی طرف سے اور عورت مرد کی طرف سے نیابت کر سکتی ہے۔۔۱

جس نے پہلے کبھی حج نہ کیا ہو اور اس پر حج واجب نہیں ہے وہ نائب بن سکتا ہے۔۲

اور اگر حج واجب ہے تو پہلے اپنا حج کرے۔

اات و مخارج۔۳ صرف اسکو نائب بنا سکتے ہیں جسکی نماز بالکY درست ہو اور اسکی قر

صحیح ہوں۔

نائب اپنی اور مرنے والے کی تقلید کا خیاT کرتے ہوئے حج کرے۔ بعض مراجع کے۔۴

اا مرنے والے کا بیٹا( اسکی تقلید کا بھی خیاT کرنا ہوتا نزدیک تو جو نیابت پر بھیج رہا ہے)مثل

آائیں جو اتنی معلومات رکھتا ہو۔ ہے۔ اسلیے صرف اسی کو نائب بن

عورتوں سے متعلقہ چند اہم مسائل

حج کے دوران عورتوں کو خاص طور پر حیض )ماہواری( کے مسئلے کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اس

سلسلے میں چند باتوں کا جاننا ضروری ہے۔

من حیض کو روک دے بشرطیکہ اس۔۱ ایسی دواءیاں اور گولیوں کا استعماT جائز ہے جو خو

سے شدید ضرر نہ پہنچے۔بہر صورت ڈاکٹر سے مشورہ کرنا مناسب ہے کیونکہ بعض اوقات ان

دواءیوں کے اثرات پورے حج کو متاثر کر دیتے ہیں۔

مد نبوی میں۔۲ مت حیض میں مسجد الحرا� )خانہ کعبہ کے گرد کی مسجد ( و مسج حال

داخY ہونا بھی حرا� ہے۔ٹھہرنا بھی حرا� ہے۔ البتہ صفا و مروہ پر یا انکے درمیان جانا یا بیٹھنا جائز

ہے بشرطیکہ مسجد کے اندر سے نہ جائیں بلکہ باہر کا راستہ اختیار کریں۔

Page 60: Hajj Booklet - MSH Urdu

ان دو مسجدوں کے علاوہ باقی تما� مسجدوں میں ٹھہرنا حرا� ہے البتہ ایک دروازے سے۔۳

اا داخY ہو کر اسطرح دوسرے دروازے سے نکY سکتےہیں کہ ٹھہریں نہیں۔میقات کی مساجد)مثل

مد عاءشہ( اور زیارتوں کے دوران کی مساجد مد عمرہ یا مسج مد شجرہ مکہ میں مسج مدینہ میں مسج

مد قبا اا مسج مد جن)مکہ( وغیرہ بھی اسی حکم میں شامY ہیں۔۰مثل مدینہ(مسج

من حیض کی شرعی شرائط پر پورا نہ اترے )چاہے طبعی اعتبار سے وہ حیض ہی۔۴ جو خو

اا جو خون تین دن سے ہو(وہ استحاضہ کہلاتا ہے اور اسپر حیض کے احکا� جاری نہیں ہوتے مثل

پہلے رک جائے)بلکہ اگر حیض کا خون جاری ہو جائے اور اسے دواؤں کے ذریعے دوسرے دن

آائے اس آائے گا۔ اس طرح جو خون دس دن سے زاءد اا حیض نہیں قرار پ روک دیا جائے( وہ شرع

کے دس دن سے زاءد مقدار حیض شمار نہیں ہوگی۔ یہ دونوں استحاضہ کے احکا� پر عمY کریں

گے۔

جو خون سیدانی ساٹھ ساT کی عمر تک دیکھے وہ حیض ہے اور اسکے بعد سے۔۵

استحاضہ قرار پاءیگا۔غیر سیدانی پچاس ساT تک خون کو حیض قرار دے البتہ پچاس سے ساٹھ

آاقا خامنہ ای کے نزدیک یہ خون آاقا خمینی و ساT کے دوران کے خون میں مراجع میں اختلاف ہے

آاقا خوئی کے نزدیک احتیاط واجب کی بنا پر اس خون میں بھی استحاضہ مانا جاء ے گا۔

آاقا سیستانی سیدانی وغیر سیدانی میں عمر کے حیض و استحاضہ کے احکا� جمع ہوں گے۔ البتہ

فرق کے قاءT نہیں ہیں اور دونوں کیلیے ساٹھ ساT تک حیض کی حد ہے واضح رہے کہ عمر کا

حساب قمری ساT)چاند کے حساب سے( ہو گا۔

آانے سے قبY استحاضہ کے احکا� بھی سمجھ۔۶ خواتین کیلیے مناسب ہے کہ سفر حج پر

اا قلیلہ، متوسطہ و کثیرہ کافرق اور انکے احکا�۔بعض اوقات طواف اور اسکی نماز کے لیں خصوص

لیے الگ الگ غسY بھی کرنا پڑتے ہیں، بعض اوقات الگ الگ وضو کرنا ہوتے ہیں، بعض اوقات

تیمم بھی کرنا ہوتا ہے اور اکثر وضو یا غسY حر� کے قریب کے غسY خانوں میں انجا� دینا ہوتا

Page 61: Hajj Booklet - MSH Urdu

آانا( کافی نہیں ہوتا ہے۔ آانا)بلکہ کبھی کبھی غسY کرکے ہے۔ ہوٹY یا اپنی رہاءش سے وضو کرکے

اس مختصر کتاب میں تفصیلات کی گنجاءش نہیں ۔

حیض کے عالم میں عمرہ و حج کے وہ تما� واجبات انجا� دیءے جاسکتے ہیں، جو۔۷

مسجد الحرا� کے اندر نہیں ہوتے۔ یعنی طواف و اسکی نماز کے علاوہ باقی واجبات کیلیے

حیض رکاوٹ نہیں ہے یہاں تک کہ احرا� بھی اسی حالت میں پہنا جاسکتا ہے۔ اس مسئلے کی

کچھ وضاحت کی جارہی ہے۔ تفصیY کیلیے مراجع کی کتاب یاعلماء سے رجوع کریں۔

آا جائے کہ تمتع میں حیض اگر حج کے پہلے حصے یعنی عمر

مہ تمتع کا احرا� پہننے سے پہلے عورت حیض میں ہو تو وہ اسی حالت میں احرا� پہن کر اگر عمر

آاجائے اور پھر عمرہ کے باقی واجبات روک کر پاک ہونے کا انتظار کرلے جیسا کہ پہلے گزر مکہ

چکا ہے۔یہی حکم اس وقت ہے جب احرا� کی حالت میں تو عورت پاک تھی مگر طواف شروع

کرنے سے قبY حیض شروع ہو جائے۔ یہ دونوں خواتین پاک ہو کر عمرہ تمتع مکمY کریں۔ البتہ

مہ تمتع کے باقی دونوں واجبات )سعی و تقصیر حیض طواف و اسکی نماز کےبعد شروع ہوا تو عمر

اسی حالت میں انجا� دے کر احرا� سے فارغ ہو جائیں۹

اہم مسئلہ:

مہ تمتع کے واجبات روک کر انتظار کریں اگر جن حالتوں میں حاءض پر واجب ہے کہ وہ عمر

اا آا گیا ہو۔ مثل انکے پاس انتظار کا وقت نہ ہو) یعنی حج کے دوسرے حصہ حج تمتع کا وقت

مج تمتع ۱۰ایک ذالحجہ کو مکہ میں داخY ہوئے اور پاک ہونے کی تاریخ ۹ ذالحجہ ہے جبکہ ح

ذالحجہ کو شروع ہو جاتا ہے(تو ایسی صورت میں مسئلہ کی مختلف صورتیں ہیں۔جنکا بیان درج

Page 62: Hajj Booklet - MSH Urdu

ذیY ہے۔ بظاہر مسئلہ پیچیدہ محسوس ہوتا ہے مگر ذرا غور سے مطالعہ کریں تو واضح ہو جائے

گا۔

اگر احرا� پہنتے وقت ہی حاءض تھی اور یقین تھا کہ دوسرا حصہ شروع ہی سے )احرا�۔۱

آاقا مہ تمتع کی نیت نہیں کر سکتی البتہ پہنتے وقت ہی( حج افرادکی نیت کرنا ہوگی اور عمر

خوئی کے نزدیک مافی الذمہ کی نیت بھی کر سکتی ہے۔ اب اسکا حج شروع سے ہی حج افراد

مہ مفردہ کرنا ہو مج افراد کے بعد ایک عمر مج تمتع البتہ ح مہ تمتع کرنا ہے نہ ح ہوگا یعنی اسے نہ عمر

گا۔

آاقا خمینی کے نزدیک لیکن اگر اسکا یہ یقین غلط نکلا اور یہ پاک ہو گئی تو اس صورت میں

مہ تمتع کی نیت سے نیا احرا� پہن کر اب مج افراد والا( باطY ہوگیا اور اسے عمر اسکا یہ احرا� )ح

مج افراد کی آاقا خوئی کے نزدیک اگر اس نے ح مج تمتع کرنا ہے۔ مہ تمتع و ح عا� طریقے سے عمر

نیت کرکے احرا� پہنا تھا تو یہی حکم ہے اور اگر معافی الذمہ کین نیت سے احرا� پہنا تھا تو

آاقا سیستانی کے نزدیک ہر اس مہ تمتع کرکے عا� طریقے سے حج انجا� دے۔ اسی احرا� میں عمر

مج افراد کی نیت کی ہو( وہ نیت سورت میں بھی )یعنی جب اسکا یقین غلط نکلے اوراسنے ح

بدT کر عمرہ تمتع کی نیت کرے۔

یو ی حاصY نہ ہوسکا()نوٹ آاقا خامنہ ای کا فت : اس پورے مسئلے میں

مہ تمتع مکمY کرنے۔۲ اگر احرا� پہنتے وقت حاءض تھی اور اندازہ تھا کہ پاک ہو کر عمر

کا موقع مY جائے گا)یعنی پہلے مسئلے کے برعکس(مگر پھر اندازہ غلط نکلا اور پاک نہ ہو

مج افراد آاگیا تو اب اسکا حج بدT کر ح سکی یہاں تک کہ حج کے دوسرے حصے کا وقت بھی

یوی حاصY نکہ ہو سکا آاقا خامنہ ای کا فت ہو جائے گا۔ اس مسئلے میں بھی

اگر احرا� کے وقت پاک تھی مگر مکہ پہنچ کر طواف شروع کرنے سے پہلے حیض۔۳

ذی الحجہ احرا� پہن کر عرفات۹شروع ہو گیا اور پاک ہونے سے پہلے حج کا دوسرا حصہ)

Page 63: Hajj Booklet - MSH Urdu

مج افراد آاقا خمینی کے نزدیک وہ نیت بدT کر ح پہونچنا( شروع ہو جائےگا تو ایسی صورت میں

مج افراد کی آاقا سیستانی کے نزدیک اسے اختیار ہے کہ چاہے تو نیت بدT کر ح کی نیت کرے ۔

مہ تمتع کی نیت پر باقی رہتے ہوئے طواف و اسکی نماز چھوڑ کر نیت کرے اور چاہے تو اسی عمر

مج تمتع کا احرا� پہن کر عرفات چلی مہ تمتع کا احرا� اتار دے اور ح سعی و تقصیر کر کے عمر

آائے تو اس سے مج تمتع کے سارے اعماT انجا� دیکر کہ جب اسکا طواف کرنے جائے اور ح

مج تمتع کا طواف انجا� دے۔ اس مزطواف انجا� دے اور پھر ح مہ تمتع کا طواف و نما پہلے عمر

یوی حاصY نہ ہو سکا۔ آاقا خامنہ ای کا فت مسئلے میں بھی

اگر احرا� کے وقت پاک تھی اور طواف اور اسکی نماز ادا کرکے نجس ہو گئی تو اس۔۴

مہ تمتع مکمY کرے جیسا کہ شروع میں بیان ہو چکا ہے۔ حالت میں سعی اور تقصیر کرکے عمر

آاجائے کج تمتع میں حیض جب حج کے د�سرے حصے یعنی ح

مہ تمتع میں جتنی پیچیدگی محسوس ہو رہی حاءضہ عورت کیلیے حج کے پہلے حصے یعنی عمر

آاسان محسوس ہوتا ہے۔ اگر کوئی عورت مج تمتع میں مسئلہ ہے۔ اتنا ہی دوسرے حصے یعنی ح

مج تمتع کے درمیان حاءضہ ہو جائے تو پورے حج کو ایک عا� پاک عورت کی طرح انجا� ح

دیتی رہے اور صرف اعماT مکہ)یعنی حج کا طواف اور اسکی نماز، سعی، طواف النساء، اور

اسکی نماز( چھوڑ دے اور جب پاک ہو جائے تو اسے انجا� دے دے اور اگر حج کے بعد پاک

اا پاکیزگی ذی الحجہ کو حاصY ہوگی اور واپسی کی۱۶ہونے تک انتظار ممکن نہیں ہے )مثل

ذالحجہ کو ہے( تو طواف اور اسکی نماز کیلیے کسی نائب کو مقرر کرے پھر سعی۱۴پرواز

خود جاکر کرے)مگر مسجد سے ہو کر صفامروہ نہ جائے بلکہ باہر کا راستہ اختیار کرے( اور پھر

Page 64: Hajj Booklet - MSH Urdu

سعی کیلیے طواف النساء اور اسکی نماز کیلیے کسی کو نائب مقرر کرے۔ البتہ دونوں صورتوں

میں نائب ایسا ہو کہ اسکی نماز بالکY درست ہو۔

دوسرے الفاظ میں حیض کے عالم میں حج کا احرا� پہنا جا سکتا ہے)مگر مسجد الحرا� میں

یی یی جاسکتے ہیں، شیطان کو کنکریاں مارنا، قربانی ، تقصیر اور من جاکرنہیں( عرفات مزدلفہ من

کی راتوں کے قیا� کیلیے بھی طہارت شرط نہیں ہے۔

کج افراد۔ ح

جیسا کہ کتاب کے شروع میں گزر چکا ہے کہ مکہ سے دور رہنے والوں پر جو حج واجب ہے وہ

مج افراد کہلاتا ہے مگر بعض مج تمتع کہلاتا ہے۔اور مکہ والوں کیلیے جو حج واجب ہے وہ ح ح

اا حاءضہ عورتوں کیلیے مج افراد واجب ہو جاتاہے۔خصوص اوقات مکہ سے دور رہنے والوں پر بھی ح

اسی لیے اسکا مختصر بیان بھی ضروری ہے۔

اا انجا� دیتے ہیں اسکے دو حصے ہوتے ہیں یہ دونوں مY کر مکہ سے دور رہنے والے جو حج عموم

مج افراد میں تنہا ایک ہی حج ہوتا ہے۔ اسکا طریقہ وہی ہے جو عا� ایک حج قرار پاتے ہیں جبکہ ح

مج افراد کر رہی ہے)احرا� پہنتے حج کے دوسرے حصے کا ہے۔ یعنی عورت اگر شروع سے ہی ح

Page 65: Hajj Booklet - MSH Urdu

وقت ہی جسکا شرعی وظیفہ افرادہو( تو وہ احرا� بھی افراد کی نیت سے باندھے گی جو اسطرح

مہ ا� الی اللہ اور اگر شروع میں اسنے عمر ہے:"میں اپنے واجب حج افراد کا احترا� پہنتی ہوں قرب

مج افراد ہو گئی تو وہ صرف نیت بدT دے تمتع کا احرا� پہنا اور مکہ پہنچ کر اسکی ذمہ داری ح

ا� الی اللہ۔ مج افراد انجا� دیتی ہوں قرب گی کہ اب میں ح

مہ تمتع انجا� دیکر احرا� اتار کر پھر چند مکہ پہنچ کر جہاں اسکے افراد خاندان و قافلے والے عمر

مج تمتع کا احرا� پہن کر عرفات جائیں گے ، وہاں یہ حالت احرا� ین دن کے انتظار کے بعد ح

Tمکہ میں ہی رہ کر اس احرا� سے دوسروں کے ساتھ عرفات جائے گی۔ اسکے بعد تما� اعما

مج افراد میں قربانی واجب نہیں وہی ہوں گے جو دیگر حجاج انجا� دے رہے ہیں۔صرف یہ کہ ح

ہے۔)البتہ مستحب ہے( یعنی دس ذی الحجہ کو بڑے شیطان کو کنکر مارنے کے بعد یہ چاہے تو

اا اتار سکتی ہے۔ )جبکہ دوسروں کو قربانی کرنے کے بعد حلق یا تقصیر کی تقصیر کرکے احرا� فور

یی میں قیا� واعماT مکہ دوسروں کی طرح انجا� دے گی اور اسکا یہ اجازت ہے( اسی طرح یہ من

حج صحیح بھی ہو گا اور واجب فریضہ بھی ادا ہو جائے گا۔

مہ مفردہ بھی انجا� دیناہوگا۔ البتہ حج کے بعد) اگر اسکیلیے ممکن ہو( تو اسے ایک عمر

تفصیلات کیلیے مراجع کی کتاب یا علماء سے رجوع کریں۔