prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/nabeela... · web...

1677
عہ ل ی مطا ت ا ی ب و ل س ی وا ت سا ل کا ب ل ا لام غ ک( ی اردو% ;pma& د چ ی ی ا) ت ے+ ئ را ب الہ ق م) گار: الہ ن ق م الہ: ق مِ 7 ران گ ن ر< ہ لہ ار ی ب ن ی ق را ف7 ن سی ح ی ر% کٹ ا% د ر مٹ ن رولAB833098 ی ادب ق ر ب س ل ج م م ،T ظ ا ن۲ ب ل ک ور< ہ ،لا% رود

Upload: others

Post on 03-Dec-2020

77 views

Category:

Documents


0 download

TRANSCRIPT

Page 1: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

کلام غالب کالسانی واسلوبیاتیہمطالع

ے(مقال برائ پی ایچ ڈی اردو) ہ

:ہمقال نگار: ہنگران مقال

ر ہنبیل از ڈاکٹر تحسین فراقیہادب AB833098رول نمبر ترقی ،مجلس ۲ناظم

ور ہکلب روڈ،لا

ہشعب اردو

ہعلام اقبال اوپن یونیورسٹی،اسلام آباد

ابواب بندیپیش لفظ۔

Page 2: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

۔۱۱لسان،لسانیات اور لسانیاتی تنقیدباب اول:۶۴

؟۔ ہےلسانیات کیا

لسانیات کامنصب و مقاصد۔ج۔ ہلسانی مطالع کی حدود و منا ے

ےلسانیات ک جدید رجحانات۔

لسانیاتی تحقیق پر ایک نظر۔ہحوال جات۔

۔۶۵اسلوب،اسلوبیات اور اسلوبیاتی تنقیدباب دوم:۱۱۶

؟۔ ہےاسلوب کیا

ےتشکیل اسلوب ک بنیادی عناصر۔

ےاسلوبیاتی تنقید و مطالع کی حدود۔

اسلوبیاتی انداز نقد پر اعتراضات۔اسلوبیاتی تحقیق و تنقید پر ایک نظر۔ہحوال جات۔

ہکلام غال کالسانی مطالعباب سوم: ۔۱۱۷ب�۲۱۰

د غالب کالسانی پس منظرالف: ہعغالب کالسانی شعورب:

نگ و فن لغت س دلچسپی۔ ےفر ہ

Page 3: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

قواعد زبان اورصرفی و نحوی مسائل پر نظر۔مز۔ ہیائ تحتانی اور ہ ے

ےتذکیر و تانیث ک مباحث۔

ےواحد جمع ک قواعد۔

صفت و موصوف۔فصاحت و بلاغت۔رموز املا۔ےعلم عروض س واقفیت۔

اشتقاقیات۔اداتج: ہغال ک لسانی اجت ے ب�ےاعلان نون ک اخفائ نون تک۔ ے

ےسابق و لاحق۔ ے

ات و استعارات۔ ہتشبی

کنایاتی اسلوب اور رمز بیلغ۔ہرورمر ومحاور۔ ہ

ہحوال جات۔

ارم: ہکلام غال کااسلوبیاتی مطالعہباب چ ۔۲۱۱ب�۵۸۹

لفظیات کلام غالبجزوالف:صنائع بدائع لفظی۔رعایت لفظی۔

Page 4: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

کفایت لفظی۔تلمیحی الفاظ۔کلیدی، تمثیلی اور علامتی الفاظ۔

ب�معنیات کلام غالجزوب:صنائع بدائع معنوی۔لوداری اور ذومعنویت۔ ہپاختراعی تراکیب اور وفور معنی۔

ب�صوتیات کلام غالجزوج:ےکلام غالب ک صوتیاتی محاسن۔

ادات۔ ہکلام غالب ک عروضی اجت ے

نظام ردیف و قوافی۔کلام غالب میں تکرار صوت۔

ب�صرفیات ونحویات کلام غالجزود:د غالب کاصرفیاتی ونحویاتی پس منظر۔ ہعصرفیات کلام غالب۔مفرد الفاظ کی جدت۔اسماء، صفات اورضمائر۔حروف کابیان۔نحویات کلام غالب۔مرکب ناقص کی اقسام۔

۵۹۹۔۵۹۰ہحاصل مطالعباب پنجم:

Page 5: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

۶۰۸۔۶۰۰۔کتابیات

پیش لفظہے۔زمان کاارتقا تغssیر و تبssدیلی س مشssروط مسssائل زیسssت کی ے ےےنوعیت ک ساتھ ساتھ فکر ونظssر ک زاوی اور سssوچ ک پssیرائ تبssدیل ے ے ے ےیں نsئ ادبی رجحانsات اور تحقیقی و تنقیsدی تنsاظرات متعsارف ےور ۔ ہ ہے ہیں بالخصوص لسانیا ت و اسلوبیات کی روشssنی میں زبssان و ادب ہور ہے ہا تssاک ارتقssائ زبssان اور مسssائل ےکامطالع سائنسssی بنیssادوں پssر کیاجار ہ ہے ہ ہ

تر طور پر کی جاسک ایس میں غالب صد رنگ ک یم ب ےاسلوب کی تف ے ے۔ ہ ہےنئ رنگ دریافت کرنsا اور انھیں لسsانیات و اسsلوبیات ک جدیsد تنقیssدی ےیں ۔تنssاظر میں پرکھناایsک دلچسsپ ادبی مشssغل س کسsی طssور کم ن ہ ے ےدکاقاری اپن ذوق تجسس اور علم و تجرب کی روشنی میں ر ع ےبلاشب ے ہ ہ ہتا چنssانچ جب راقم ہکلام غssالب کssو ازسssر نssو پڑھنssا اور سssمجھناچا ہے ہ

ےالحروف کی کلاسیکی ادبیات و غالبیات س دلچسپی کو مssدنظر رکھssت ےہوئ موضsssوع مقsssال یعsssنی’’کلام غsssالب کsssا لسsssانی و اسsssلوبیاتی ے ہوئی واتو خوشی ک ساتھ ساتھ ی فکر بھی دامن گssیر ‘‘تفویض ہ����مطالع ہ ے ہ ہیں گنجین لفssظ وسک گssا؟ک ہک اس بسیط موضوع س انصاف کیوں کر ہ ے ہ ے ہام ، اشssکال و اب ہ����ومعssنی کی گssر کشssائی میں بssات مزیssد الجھ ن جssائ ے ہ ہ… وجssائ ، مقال ب جا ضخامت کی حssدود میں داخssل ن ےکاعیب ن در آئ ہ ہ ے ہ ے ہیکل شخصیت ک سssامن اپssنی کم مssائیگی کااحسssاس ےغالب جیسی دیو ے ہی ک اس طلسماتی انssداز بیssان کی ت وابھی ی ہہکچھ اور بھی بڑھ گیا اور ہ ہ ہ

اقدم ڈگمگائ اور مای ناز غssالب شناسssوں کی وگیا بار نچنامشکل ہتک پ ے ہ ۔ ہ ہت کچھ جان لین اورتحریر کر لین م ب ےچراغ فکر س اکتساب نور کیا تا ے ہ ہ ے

ی گویا: ہک بعد بھی تشنگی برقرار ر ے

واع ہحق تو یوں ک حق ادا ن ہ ہ ہے

Page 6: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

لssومنتخب ہکلام غالب ک لسانی و اسلوبیاتی مطالع ک لی جssو پ ے ے ے ےلssو جssداگان اور ر پ م گssیر تھ ک ہکی و سssب اپssنی جگ اتssن بسssیط و ہ ہ ہ ے ہ ہ ے ہ ہ ے

ےمکمssل تحقیssق کامتقاضssی نظssر آیssا کلام غssالب کی انھی مشssکلات ک ۔ےباعث اکثر ی مفروض بھی سامن آیا ک غالب پر اس قدر شssد و مssد س ہ ے ہ ہ

ن سssنن کی وچکا ک اب مزید کچھ ک م ےتحقیقی و تنقیدی سرمای فرا ے ہ ہ ہے ہ ہ ہیں لیکن میر نزدیک مطالع غالب کو کسی ایک مssنزل ہگنجائش موجودن ے ہیں مسدود کssرن اور غssالب ےپر چھوڑ دیناتحقیق غالب ک امکانات کی را ہ ےغssالب کی شssاعری میں وگssا می ک آگ بنssد بانssدھن ک مssترادف ۔ف ہ ے ے ے ے ہر ر زمsاں و اس لsی ہ���فکرامsروز س زیsاد فکرفssردا کی کارفرمsائی ہ ے ہے۔ ہ ے

یم کاحق رکھتی و زنssدگی ک ےنسل کلام غالب کی سحر کاری کی تف ہ ہے۔ ہوئ منظرنام میں ان کی شاعری بھی ےشاعر تھ اور زندگی ک بدلت ے ہ ے ے ےوتی پروفیسssر محمssد حسssن ن خssوب ےایک نیا جنم لیssتی محسssوس ۔ ہے ہ

: ا ک ہک ہے ہ

ر بssڑا شssاعر یں ر دیکھssتی ۔ہ���’’غssالب و آئین جس میں صssدیاں اپنssاچ ہ ہ ہ ہے ہ ہاتھ میں آئین دیتsssا اور اس آئیsssن میں و تصsssویریں ہمختلsssف ادوار ک ے ہے ہ ہ ے

(‘‘ تا یں جو و دور دیکھناچا ہے۔ابھرتی ہ ہ )۱ہر ہ���گزشت صدیوں ک آئین میں دیکھیں تssو مطssالع غssالب کاتنssاظر ہ ے ے ہد ک ادبی ر ع ا اور غsssالب کی شsssاعری کsssو وتار ےدور میں تبsssدیل ہ ہ ہے ہ ہ ےرویوں،رجحانات اور تحریکssوں ک پس منظssر میں پڑھssا اور سssمجھاجاتای تھیں اور’’نیچssرل د سرسید میں اصلاحی تحssریکیں زور پکssڑ ر ا ع ہر ہ ہے۔ ہرایا ہشاعری‘‘ کی اصطلاح وضع کرک شعر کو اصلاح معاشر کاوسیل ٹھ ہ ہ ےاتھا چنانچ حالی’’یاد گار غالب‘‘ میں اپن استاد کی قدآور شخصیت ےجار ہ ہ

: ت نظر آئ ک ون ک باوجود ی ک ہس مرعوب ے ے ہ ہ ے ے ہ ے

تم بالشsssان واقع ان کی شsssاعری و ہ’’ مsssرزا کی لائsssف میں کsssوئی م ہ(‘‘ یں آتا… ۔انشاپردازی ک سوا نظرن ہ )۲ے

ی خطssر ےانیسویں صssدی ک ابتssدائی عشssروں میںغssزل کssا وجssود ہ ےر زمان غالب کی ندرت تخیل وطرفگی اسلوب کامعترف ہمیںپڑ گیا لیکن ہ

Page 7: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

اں تک ک علام اقبال ن بھی غالب کو اپناروحانی پیشssوا تسssلیم کیssا ی ا ےر ہ ہ ہ ۔ ہ۔اور نظم’’مرزاغالب‘‘ میںانھیں زبردست خراج تحسین پیش کیا

امی کتssابوں ہعبدالرحمن بجنوری ن دیوان غالب کو عظمت میں ال ےم پل قرار دیا،رومانویت ک علمبرداروں ن غالب کی اناپرسssتی اور ےک ے ہ ہ ے

ےجدت پسندی کی روشssنی میں انھیں رومssانی گردانssا،تssرقی پسssندوں ننیت ک حامل لوگssوں نگ تلاش کیا،سیکولر ذ ےنوائ غالب میں انقلاب کاآ ہ ہ ے ےن غالب کی وسیع المشربی اور انسان دوستی راگ الاپا تو وجودیوں کوائی پسندی میں اپنارنگ دکھائی دیا،صssوفی ہغالب کی سخت کوشی اور تن ہ‘‘میں ’’نوائ سssروش‘‘ اور ’’نssال نssاقوس‘‘ کی صssدائیں ہن ’’صریر خام ے ہ ےےسنیں نفسیاتی دبستان تنقید س وابست ناقدین ن ان کی شخصیت کی ہ ے ۔ات ہنرگسیت اور اناپرستی کوموضوع بحث بناکر کلام غالب کی نئی توجی ےپیش کیں، علامت پسssندی کی تحریssک ن مقبssولیت حاصssل کی تssو کلام

لssوتلاش کssی جssان لگ ام ک پ ے۔غssالب س تشssکیک، رمssز و ایمssا اور اب ے ے ہ ے ہ ے ےلسانیات،اسssلوبیات،سssاختیات اور پس سssاختیات جیس علمی و تنقیssدیوئ تssو کلام غssالب نقssد ونظssر کی اس جدیssد کسssوٹی پssر ےروی مقبssول ہ ےےپرکھاجان لگssا کلام غssالب کی صssوتیات کssاتعین کssرن ک لssی اصssوات ے ے ۔ ےنی توانائیssاں ہ���شماری پssر زور دیssا جssان لگssاتوکبھی لفssظ شssماری میں ذ ےر دور وئیں الغssرض دیssوان غssالب ایssک ایسssاآئین جس میں ہ����صssرف ہے ہ ۔ ہش منssدنظر آیssا ۔کامتجسس قاری اپssن تفکssر کssاعکس دیکھssن کssا خssوا ہ ے ےر دور میں تبssدیل ی ہ���حقیقت تو ی ک غالب شناسssی ک تنssاظرات یssون ہ ے ہ ہے ہ

یں گ بقول ڈاکٹر شمس الرحمن فاروقی: ےوت ر ہ ے ہ

ر زمssان کی ر زمssان شssعرائ سssلف کssو اپssن طssریق س پڑھتssا ے’’ ہ ہے۔ ے ے ے ے ہ ہر زمان اپssن ذوق ک مطssابق اشssعار اور یں اور وتی ےترجیحات مختلف ے ہ ہ ہ ہر زمssان میں ےشعرا کی درج بندی کرتا بڑ شاعر ک اکثر اشssعارپر ہ ے ے ۔ ہے ہےاتفاق رائ ک باوجود ان اشعار کی معنویت اور مختلف اشعار ک مابین ے ے

(‘‘ وتی ہے۔قبولیت اور ترجیح بھی مختلف )۲ہی موضsوع پsر لکھsن وال یں بلک بعض اوقssات ایsک ی ن ےصsرف ی ے ہ ہ ہ ہ

یں راقم وتی ۔دواشخاص کااسssلوب اور ترجیحssات بھی یکسssر مختلssف ہ ہ۔الحروف ن اس تحقیقی مقال کssو کssل پssانچ ابssواب میں تقسssیم کیssا ہے ے ے

Page 8: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ہےچونک اس مقال ک کلیدی مباحث کاتعلق لسانیات اور اسلوبیات س ے ے ے ہیں ذا ابتدا ئی دو ابواب مبادیات لسانیات و اسلوبیات پر مبنی ۔ل ہ ہہ

ےباب اول ’’لسان،لسانیات اور لسانیاتی تنقید‘‘ ک زیر عنssوان قssائمےکیاگیا جس میں لسانیات ک بنیssادی مبssاحث یعssنی لسssانیات ک تصssور ے ہے ےکی توضیح،لسانی مطالع کی حدود، منصssب اور مقاصssد،علم لسssانیات ےکی مختلssف شssاخوں اور دیگssر علssوم س تعلssق و اشssتراک کوموضssوعاس ک ساتھ ساتھ زبssان س متعلق دیگssر مسssائل مثلا روزمssر ہبنایاگیا ہ ے ے ہے۔،ضرب الامثال، مرادفات، لسsانی ومعنsوی تغsیرات، اشsتقاقیات، ہومحاور متردک، دخیssل اور غssریب الفssاظ اوردیگssر صssرفی ونحssوی امتیssازات کیی کی گئی نیز اردو زبان وادب میں لسssانیاتی تحقیssق و تنقیssد ہےنشان د ہےکی روایت کااجمالی جائز لیاگیا تاک اس تجزیاتی مطالع کی روشssنی ہ ہے ہ

تر انداز میں سمجھاجاسک ے۔میں غالب ک لسانی کمالات کوب ہ ے

بssاب دوم بعنssوان’’اسssلوب،اسssلوبیات اور اسssلوبیاتی تنقیssد‘‘ میںےتصssور اسssلوب کی توضssیح ک سssاتھ سssاتھ تشssکیل اسssلوب ک بنیssادی ے

ہے۔عناصر ،اسلوبیاتی تنقید اور مطالع کی حدود پssر روشssنی ڈالی گssئی ےہے۔نیز اسلوبیاتی تنقید پر کی جssان وال اعتراضssات کاجssائز بھی لیاگیssا ہ ے ے ے

ےاس بsssاب ک آخsssر میں اسsssلوبیاتی تحقیsssق وتنقیsssد کی ادبی روایتہے۔کامختصرا جائز لیاگیا ہ

ےابتدائی دونوں ابواب اصل موضوع تک رسائی کاسssفر آسssان بنssانیں انھی مبssاحث کی روشssنی میں غssالب ک ےمیں پل کی حیثیت رکھssت ۔ ہ ے

م ان ابواب میں ادات واسلوبیاتی امتیازات کاتعین ممکن تا ہلسانی اجت ہے ہہے۔تفصیل کی بجائ اختصار س کام لیاگیا ے ے

یں ‘‘ ک تین جsزو ۔باب سوم یعsنی’’ کلام غsالب کالسssانی مطsالع ہ ے ہد غssالب ک لسssانی پس منظssر پssر ایssک طssائران نگssا ہجزو’’الف‘‘ میں ع ہ ے ہہڈالی گئی جزو’’ب‘‘ میں غالب ک غیر معمولی لسانی شعور کاتجزی ے ہے۔ہمکsssاتیب غsssالب کی روشsssنی میں کیاگیsssا غsssالب ک خطsssوط س و ے ے ہے۔یں جن س غالب کی زبان دانی اور زبان سازی ےاقتباسات اخذ کی گئ ہ ے ےان،قواعد زبان، نگ و فن لغت س دلچسپی ،معرک قاطع بر ، فر ہعیاں ہ ے ہ ہے

Page 9: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

اشsssتقاقیات،صsssرفی ونحsssوی مسsssائل، علم عsssروض ،تsssذکیر و تsssانیث،ہواحدجمع،اسssماو صssفات، فصsاحت وبلاغت ،روزمssر ومحssاور اور عssربی ہ

ےوفارسی ک لسانی امتیازات کی بابت غالب ایک واضح نقط نظر رکھت ہ ے ےجssزو’’ج‘‘ میں دیssوان غssالب کی روشssنی میں غssالب ک لسssانیے۔تھ

ات ، تشsssبی ، سsssابق لاحق ، رمsssز و کنsssای ادات،روزمsssر ومحsssاور ہاجت ے ے ہ ہ ہ ہہے۔واستعارات، ترکیب سازی اور دیگر لسانی تشکیلات کااحاط کیاگیا ہ

‘‘ اسssلوبیات اور ارم یعنی ’’کلام غssالب کااسssلوبیاتی مطssالع ہباب چ ہہے۔اسssلوبیاتی تنقیssد ک جدیssد تssر تنssاظر میں تحریssر کیاگیssا اسssلوبیاتی ےوئ اس بssاب کssو مزیssد ےمطالع ک بنیادی مراحل کو پیش نظر رکھssت ہ ے ے ے

ہےچار ذیلی ابواب میں تقسیم کیاگیا یعنی:

(Morphological Study of Ghalibلفظیات کلام غا لب )الف:(Semantical Study of Ghalibمعنیات کلام غالب )ب:(Phonological Study of Ghalibصوتیات کلا م غالب )ج:( Syntactical Study of Ghalibصرفیات ونحویات کلام غالب )د:

وئ مطssالع اں اسلوبیات ک مغربی تصور س صرف نظر کرت ہی ے ہ ے ے ے ہ ےغالب کو محض لفظ وصوت شماری تک محدود کرن اور ادب کو اعssدادی کی گssئی اور غssالب ک مطssالع لsوت ہوشمار کی سائنس بنsان س پ ے ہے ہ ہ ے ے اسلوب کومشرقی شعریات کی صدیوں پرانی روایssات کی روشssنی میں ہے۔تحریssر کیاگیssا ڈاکssٹر شssمس الssرحمن فssاروقی جssو مشssرقی ومغssربییں، مطالع غssالب ک سلسssل میں ان کssا ری نظر رکھت ےشعریات پر گ ے ہ ہ ے ہ

: ہنقط نظر ی ک ہے ہ ہ

ذیب اور مشرقی نظری کائنات ہ’’…مشرقی شعریات، مشرقی ت WorldہViewیں مssدردی اورواقفیت ک بغssیر غssالب کssا مطssالع ممکن ن ہس ہ ے ہ ے

ونssا اسssی ت لکھاگیا لیکن ان کاحق ادا ہوسکتا…غالب ک بار میں ب ہے ہ ے ے ہوگاجب انھیںکلاسیکی اور جدید دونوں تصورات کی روشsنی ہوقت شروع

(‘‘ ے۔میں ب یک وقت پڑھاجائ )۱ہ

Page 10: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ر اشsتراک پsر یقین رکھsت تھ الفsاظ ے۔غالب لفظ و معsنی ک گ ے ے ہ ےر لفظ ک پس پssرد جssو کثssیر المعنssویت ہکی گنتی کی جاسکتی لیکن ے ہ ہےہےاور ت داری ،تخیssل کی بلنssد پssروازی اور ذومعنssویت اس کااعssداد ہے ہہوئ غssالب کssا درج ےوشمار کیوں کر ممکن ی تحقیقی مقال رقم کرت ہ ے ہ ہ ہے۔

ا: ہذیل شعر مفروض تحقیق ک طور پر سامن ر ے ے ہ

ےگنجین معنی کاطلسم اس کو سمجھی ہ

ےجو لفظ ک غالب میر اشعار میں آو ے ہ

یم غssالب ک امکانssات لامحssدود اور طلسssماتی انssداز بیssان کی ےتف ہکفssایت لفظی اور محssذوف جملssوں ک شssوق میں یں ےخوبیاں ب پایاں ۔ ہ ےیں غssالب اپssنی شssاعری میں ت کچھ ک جssات ۔غالب بناالفاظ ک بھی ب ہ ے ہہ ہ ے’’لفظیssات یں ۔لفظ ک استعمال ک نوع ب نوع امکانات بssروئ کssار لائ ہ ے ے ہ ے ے کلام غssالب‘‘ میں صssنائع بssدائع لفظی، رعایssات لفظی،کفssایت لفظی، ہتلمیحی الفssاظ کی جssدت، کلیssدی ،تمssثیلی اور علامssتی الفssاظ کssاتجزی

ہے۔شعری حوالوں ک توسط س کیاگیا ے ے

یں بلک معssنی آفریssنی ہےغssالب ک نزدیssک شssاعری قssافی پیمssائی ن ہ ہ ہ ے ہچنانچ ’’معنیات کلام غالب‘‘ میں اولا ان صssنائع بsدائع معنssوی کی نشsانی کی گئی جن ک اسssتعمال س غssالب ک کلام کی فکssری سssطح ےد ے ے ہے ہوا وفور معنی ک لی غالب ن مختلssف رائی میں اضاف ےاور معنوی گ ے ے ہے۔ ہ ہ ہیں، جssدت مضssامین ،خیssال بنssدی ک سssاتھ سssاتھ ےپssیرائ اختیssار کssی ہ ے ےاں یں غssالب ک ی ، نت نئی تراکیب اختراع کی ہ���ذومعنویت س کام لیا ے ۔ ہ ہے ےوں ات و اسssتعارات وا ک تشssبی ہ���معنیاتی توسیع کانظssام اس قssدر پھیلا ہ ہ ہے ہوں یssات داری و ذومعنssویت یssادیگر ، محاورات و تلمیحات ہہیاسابق لاحق ہ ے ےارتیں سب کامقصدشعر کی معنssوی سssطح کssو جssدت و نssدرت ہلسانی ملssو پssر اں قssاری الجھ کssر ر جاتssا ک کس کس پ ہس مالامssال کرنssا ی ہ ہے ہ ہ ہے ے

ے۔گرفت کر

ےاسلوبیاتی مطالع کاجزو’’ج‘‘ غالب کی صوتیات س دلچسپی پssر ےری نظssر رکھssت تھ ان نگ شssعر اور موسssیقیت پssر گ ے۔مبنی غالب آ ے ہ ہ ۔ ہےےکی فنی بالیssدگی کssاثبوت ی ک و شssاعری ک صssوتی محاسssن اجssاگر ہ ہ ہے ہ

Page 11: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

یں اور مssترنم اوزان ادات س کام لیssت یں عروضی اجت ہکرن ک لی ک ے ے ہ ہ ے ے ےنگی، تکsssرار لفظی اور الفsssاظ ک م آ ےوبحsssور ،ردیsssف و قsssوافی کی ہ ہ

اکssثر و ایس غنssائی یں تما م کssرت ےدروبست س غنائیت وشعریت کاا ہ ۔ ہ ے ہ ےیں ک شعر پر نغم کاگمان گزرتا ہے۔مصوت بروئ کار لات ے ہ ہ ے ے ے

ارم’’ صرفیات و نحویssات کلام غssالب‘‘ ہاسلوبیاتی مطالع کاجزو چ ےیں بنssات بلک صssرفی و نحssوی و شاعری کو قواعد کاتssابع ن ہپر محیط ے ہ ہ ۔ ہےیں صsرفیات یعssنی مفsرد ۔سطح پsر نت نsئی تبsدیلیاں متعsارف کssروات ہ ےےالفاظ کی جدت س ل کر نحویات یعنی مssرکب جملssوں کی نssدرت تssک ےر لسssان ہکلام غالب گنجین معنی کاایک طلسم انھوںن ایک پخت کار مssا ہ ے ہے ہ ۔کی طرح اردو زبان کی ترقی کی رفتار کو تیز تر کردیا ان کی شssاعریےکاایک ایک مصرع اور ایک ایک لفظ ب شمار لسانی امکانات کاامین اور ہ

ہے۔محتاج تحقیق

‘‘ ک زیssر عنssوان جس میں ابssواب ہےبssاب پنجم’’ حاصssل مطssالع ے ہہےگزشت ک چیssد چیssد نکssات کااجمssالی جssائز لیاگیssا اور نتssائج فکssر کی ہ ہ ہ ے ہ

ی کی گئی ہے۔نشان د ہ

اں ی امر بھی قابل ذکر ک ی لسانی و اسلوبیاتی مطssالع غssالب ہی ہ ہ ہے ہ ہمقssال میں بطssور مثssال ےک اردودیوان کی روشنی میں تحریssر کیاگیssا ہے۔ ےاشsعار کی یں ۔پیش کی گئ تمام تsر اشsعار ک حsوال درج کssی گssئ ہ ے ے ے ے ے ےہصssحت کssاتعین کssرن ک لssی دیssوان غssالب ب تصssحیح متن و تssرتیب ے ے ے

ےمولاناحامد علی خاں اور دیوان غالب جدید المعروف ب نسخ حمیدی س ہ ہ ہیں جب ک خطssوط ک حssوال جssات ک سلسssل میں ےاخssذ کssی گssی ے ہ ے ہ ہ ے ےر اور ’’غssالب ک خطssوط‘‘ مssرتب ہ’’خطوط غالب‘‘ مssرتب غلام رسssول م ے ہ ہ

ہے۔ڈاکٹر خلیق انجم کی جلد اول تاپنجم س استفاد کیاگیا ہ ے

‘‘ایک طssالب علمssان ’’ کلام غالب کالسانی و اسلوبیاتی مطالع ہمقال ہ ہےتحقیقی کاوش اس بسیط موضوع کو جامعیت ک ساتھ ایssک مقssال ے ۔ ہےذا اس مقssال میں پیش کssی یں تھا ل ےکی صورت میں سمیٹ لیناآسان ن ے ہہ ہ

تری کی گنجائش موجود ر صورت اصلاح اور ب ۔گئ افکاروخیالات میںب ہے ہ ہ ےےاس مطssالع کی روشssنی میں غssالب ک مکssاتیب نssیز دیگssر کلاسssیکی و ہ

Page 12: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ہےجدیدشعرا ک لسانی و اسلوبیاتی مطالعات کاامکان موجود بالخصوص ےنوز باقی ونا ہے۔تحقیق غالب کاحق ادا ہ ہ

نچssان میں رب العssزت ےاس تحقیقی مقssال کssو پssای تکمیssل تssک پ ہ ہ ےا والssدکی علم دوسssتی اور مssاں کی حوصssل ہکافضل وکرم شامل حال ر ۔ ہیں صssssدر شssssعب اردو ڈاکssssٹر ر لمح مssssیر سssssاتھ ر ہافزادعssssائیں ۔ ہ ے ہ ہ ہعبدالعزیزساحر، ڈاکٹر ارشدمحمودناشاد، ڈاکٹر محسssن نقssوی اور ڈاکssٹرمیں ت می کتب ک سلسل میں بھرپور معاونت کی ہہنجیب عارف ن فرا ۔ ے ے ہ ے ہ

وں ۔دل س سب کی مشکور ہ ے

ےمیں اپنی خوش قسمتی پر جس قssدر نssاز کssروں و کم ک مجھ ہ ہے ہےاس مرحل تحقیق و تدقیق میں ڈاکٹر تحسین فراقی جیس معتبر غssالب ہوئی نمssائی کی سssعادت حاصssل ۔شناس اور عظیم المرتبت استاد کی ر ہ ہ

ےآپ ن اپنی ب پایاں علمی و ادبی اور پیش وران مصروفیات ک باوصssف ہ ہ ے ے، مجھ ایت فراخ دلی س میر سوالوں ک عالمان جوابات دی ےمیش ن ے ہ ے ے ے ہ ہ ہ

۔صحیح اور غلط کاشعور بخشا اور میری غلطیssوں کی اصssلاح کی مssیریوتssا تssو ہاس طالب علمان کاوش میں اگssر آپ کssا فیضssان نظssر شssامل ن ہ ہ

ہ۔منزل تک رسائی ممکن ن تھی آپ کاب حد شکری ے ۔ ہ

وں ک جناب محبssوب عssالم صssاحب ن غssیر ےمیں ب حد شکر گزار ہ ہ ےارت اور خند پیشانی س اس مقال کو کمپوز کیا اور بار بssار ےمعمولی م ے ہ ہ

۔کی اصلاح کی زحمت گواراکی

ل خان والدین، بچوں سید جنیssد احمsد بخssاری، سssیدعبید ہمیں اپن ا ہ ے احمد بخاری اور رفیق حیssات سیدسssجاد احمssد بخssاری کssابھی خصوصssیوں جنھssوں ن ن صssرف مssیری اس علمی تی ہطور پر شssکری اداکرناچssا ے ہ ہ ہ

ےمصروفیت کوخند پیشانی س گssوارا کیssا بلک اپssن مخلصssان تعssاون س ہ ے ہ ے ہل بنایا ۔اس را کی دشواریوں کوس ہ ہ

طالب دعاہنبیل سجاد بخاری

Page 13: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

لسان،لسانیات اور لسانیاتی تنقیدباب اول:؟۔ ہےلسانیات کیا

لسانیات کامنصب و مقاصد۔ج۔ ہلسانی مطالع کی حدود و منا ے

ےلسانیات ک جدید رجحانات۔

لسانیاتی تحقیق و تنقید کی ادبی روایت۔ہحوال جات۔

؟جزو الف: ہےلسانیات کیا

ا نعمتssوں میں س ایssک ہے۔زبssان الل تعssالی کی عطssا کssرد بیش ب ے ہ ہ ہی س الل تعالی ن انسان کو قوت گویائی یعنی بولssن ےابتدائ آفرینش ے ہ ے ہ ے

ہکی قوت و صلاحیت بخشی جب غار حرا میں حضرت محمدصssلی الل ہے۔ی تھ وئی تو اس ک اولین الفssاظ بھی ی لی وحی نازل ےعلی وسلم پر پ ہ ے ہ ہ ہ

: ہک

Page 14: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

اقراباسم ربک الذی خلق( : پڑھ اپن رب ک نام س جس ن تجھ پیدا کیا ۔ترجم ے ے ے ے ے )۱ہ

ی اشssرف المخلوقssات ون کی بنssاپر ہغالبا انسان کو حیوان ناطق ے ہی کی بssدولت و اپssن احساسssات و جssذبات، وا زبssان ےکاشرف حاصل ہ ہ ۔ ہ

ےتصssورات و خیssالات اور ماضssی الضssمیر ک ابلاغ پssر قssادر تقریssر ک ہے۔ ےت بعssد میں ہمقابل میں تحریر یعنی لکھ کر خیالات کی ترسیل کssارواج ب ےم زبان یا’’لسانیات‘‘ کی اصطلاح کی کssوئی جssامع و مssانع تعریssف ہوا تا ۔ ہم مختلssف صsاحبان علم و فکssر ک افکssار و ےپیش کرنا خاصا دشوار تssا ہ ہےم زبssان کی گونssاگوں صssفات کssاتعین ضssرور ہخیssالات کی روشssنی میں

یں ۔کرسکت ہ ے

ےلغوی اعتبار س لسانیات عربی زبان ک لفظ’’لسان‘‘ س مشتق ے ےتssا یعssنی ہے جس ک معنی گوشت کاو ٹکڑا جو دانتوں ک درمیان ر ہ ے ہے ہ ے ہے

ئیت، اس ک ےزبان لسانیات یعنی’’ زبان کاعلم‘‘ میںزبان کی اصلیت،ما ہ ۔ہے۔دائر کار اور دیگر لسانی مسائل کو زیر بحث لایssا جاتssا فارسssی میں ہ

(اورPhilologyلسssانیات کssو’’زبssان شناسssی‘‘ انگریssزی میں فلالssوجی )ہے۔ندی میں ’’بولی گیان‘‘ کا نام دیا جاتا لسانیات کو بحیssثیت علم زبssان ہیں اور وگا ک زبان ک کیا اوصssاف و وظssائف ہجانچن س پیشتر دیکھنا ے ہ ہ ے ے

ہے۔زبان س لسانیات تک کاسفر کیوں کر ط کیاجاسکتا ے ے

ےمولانا محمدحسین آزاد زبان کی تعریف اپssن مخصssوص انssداز میںیں: ہکچھ اس طور کرت ے

ہے’’ میر دوستو! زبان حقیقت میںایک معمار ک اگر چا تو باتوں بssاتوں ہ ہے ےےمیں ایک قلع فولادی تیار کر د جو کسی توپ خssان س ن ٹssوٹ سssک ہ ے ے ے ہ

اتھ ، جس میں اس ہ���اور چssا تssو ایssک بssات میں اس خssاک میں ملا د ے ے ے ہے، زبان ایک جssادوگر جssو ک طلسssمات ک ےلان کی بھی ضرورت ن پڑ ہ ہے ے ہ ے ہ

تssا ان ہےکارخان الفاظ ک منتروں س تیار کر دیتا اور جssو مقاصssد چا ہ ہے ے ے ے، و ایک نادر مرصع کssار ک جس کی دسssتکاری ک ےس حاصل کر لیتا ہ ہے ہ ہے ےزادیوں ک نssولکھ وں ک سssروں ک تssاج اور کبھی ش ےنمون کبھی شssا ے ہ ے ے ہ ے

ر اس کی قssوم یں،کبھی علssوم وفنssون ک خزانوںس زرو جssوا وت ہار ے ے ہ ے ہ ہ

Page 15: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

وا پsر گsر لگاتsا اور یں و ایک چsالاک عیsار جsو ہےکو مالا مال کرت ہ ہ ہے ہ ۔ ہ ےےدلوں ک قفل کھولتا اور بند کرتا یssا مصssور ک نظssر ک میssدان میں ہ ہے ہے ےوا میں گلزار کھلاتا اور اس پھول، گssل، طssوطی و ےمرقع کھینچتا یا ہے ہ ہے

(‘‘ ہے۔بلبل س سجا کر تیار کر دیتا )۲ے محمssد حسssین آزاد زبssان کی صssوتی اور نطقی خصوصssیات کی

یں: ’’ سخن دان فارس‘‘ میں رقم طراز وئ ی کرت ہنشاند ے ہ ے ہ

وتssا ر ار کاوسیل ک متواثر آوازوں ک سلسل میں ظا ہے’’ زبان و اظ ہ ہ ے ے ہ ہے ہ ہ ہیں اسی مضمون کssو ت یں تقریر یاسلسل الفاظ یا بیان یا عبارت ک ۔جن ہ ے ہ ہ ہیں جن وائی سssواریاں وں ک زبssان ہایssک شssاعران لطیف میں اداکرتssا ہ ہ ہ ے ہ

یں اور کssانوں ک رسssت و کssر دل س نکلssت مار خیالات سوار ےمیں ے ہ ے ے ہ ے ہیں اس س رنگین تssر مضssمون ی ک نچssت ہاوروں ک دمssاغوں میں پ ہے ہ ے ۔ ہ ے ہ ے ےجس طرح تصویر اور تحریر قلم کی دستکاری جو آنکھوں س نظssر آتیمار خیالات کی زبssانی تصssویر جssو آواز ک قلم ے اسی طرح تقریر ہے ے ہ ہےوا پssر کھینچی و صssورت مssاجرا، کssام، مقssام اور سssاری حssالت ہن ہے۔ ہ ے

(‘‘ ہے۔کانوں س دکھاتی )۳ےار خیssال کاوسssیل قssرار دیssت ن دتاتیری کیفی زبssان کssو اظ ےپنڈت برج مو ہ ہ ہ ہ

یں: ہوئ لکھت ے ے ہ

… ر کssرن یssا مطلب ادا کssرن کssاذریع ہے’’ زبان تخیل اور خیال کssو ظssا ہ ے ے ہار خیssال س جس کssاتعلق آواز س ےمارا مقصssد نssاطق ک ذریع اظ ہے ے ہ ے ے ہ ہ

)۴ہے۔‘‘)رین ور مssا ہڈاکssٹر محی الssدین قssادری زور جنھیں مغssرب ک مش ہ ےوا، زبssان کی بssابت ہ���لسانیات س برا راسssت اسssتفاد کاشssرف حاصssل ہ ہ ے

یں: ہلکھت ے

ے’’ زبان خیالات کssا ذریع اس کssا کssام ی ک لفظssوں اور فقssرو ں ک ہ ہے ہ ہے ہوم و دلائل اور ان ک عssام خیssالات کی نی مف ےتوسط س انسانوں ک ذ ہ ہ ے ے… زبان کی واضح تعریف ان الفاظ میں کی جاسکتی ک ہترجمانی کر ہے ےوئی ان تمssام عضssوی ہ���زبان انسانی خیالات اور احساسssات کی پیssدا کی

Page 16: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ہاور جسمانی حرکتوں اور اشاروں کا نام جن میں زیاد تر قsوت گssوئی ہےہےشامل اور جن کssو ایssک دوسssرا انسssان سssمجھ سssکتا اور جس وقت ہے

(‘‘ را سکتا ہے۔چا اپن اراد س د ہ ے ے ے )۵ہےادی ک خیssال میں زبssان علامتssوں کاایssک نظssام جssو ہےمحمssد حسssین ے ہ

وتا یا بن سکتا ان رائ میں: ےانسانوں ک درمیان ابلاغ کا ذریع ۔ ہے ہے ہ ہ ے

ے’’ زبان ایک آئین جس میں تخیل کی روشssنی میں آب وتssاب ک سssاتھ ہے ہ(‘‘ وتی ۔پرتوافگن ہے )۶ہ

رین لسانیات برنارڈ بلاک اور جارج ایsل ٹریگssر ور ما ہامریک ک مش ہ ے ہ "Outline of Linguistic Analysisبیان کرت تعریف زبان کی ے"میں

یں: ہوئ لکھت ے ے ہ

ے’’ زبان اختیاری نطقی علامتوں کاایک نظام جس ک ذریع س کسssی ہ ے ہے(‘‘ وتی نگی پیدا م آ می معاونت اور ہے۔سماجی گرو میں با ہ ہ ہ ہ )۷ہ

ی س ’’لسssانیات‘‘ کی ےمغssرب میں انیسssویں صssدی ک اوائssل ہ ےےسائنسی حیثیت کی طرف توج دی جان لگی اور لسssانیات ک منصssب، ے ہےمقصssد، وسssعت، حssدود اور طریssق مطssالع ک تعین ک لssی زبssان کی ے ے ہون لگssا چنssانچ زبssان کی تعریssف کی ئیت اور حقیقت پر غور و فکssر ہما ے ہ ہاس سلسل میں چند معssروف تعریفssوں ےطرف خاطرخوا توج دی گئی ۔ ہ ہ

وگا ۔کاذکر ب محل ن ہ ہ ے

ار کی غssرض ہ���’’ زبssان محssدودنطقی آوازوں کssامجموع جس میں اظ ہے ہ(‘’‘ ہے۔س تنظیم پیدا کی جاتی (Groceے

ہے’’ زبان روایتی علامتوں کاایک نظام جو کسی بھی وقت اختیاری طssور(‘‘ ہے۔پر مسلمات ک تحت وضع کیا جاسکتا (Ebbngrausے

یں بلک ایssک طssرح کاسssوچن ے’’ زبssان خیssالات ک ابلاغ کی ایssک قسssم ن ہ ہ ے(‘‘ ی س مختص ہے۔کاعمssل ایssک وسssیل سssوچن کssا جssو انسssان ے ہ ے ہے ہ ہے۔

Bredmann)

Page 17: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

انت کاآرٹ کیونک و اس کاخارجی ہ’’ زبان صحیح معنوں میں فطری ذ ہ ہے ہ(‘‘ ار کرتی ہے۔اظ (Hegelہ

ے’’ زبان ان علامتوں کاایک ڈھانچا جن کی مدد س خیssالات اور حقssائق ہےیں کر یں اور حواس جن کاادراک ن ، جن اشیاء کاوجودن ہکو بیان کیا جاتا ہ ہے

(‘‘ ہے۔سکت ان کاخاک کھینچا جاتا ہ (Kainzے‘‘ ار کرن والی علامتوں کانظام ہے۔’’ زبان خیالات اور افکار کا اظ ے ہ

(F De Sassure) ہے’’ زبان انسssانی سssرگرمی اور عمssل جس کامقصssد خیssالات و جssذبات

‘‘ ار ہے۔کااظ ہ

(Otto Jesperson)وئی علامتssوں ک ذریع ے’’ زبssان آزادان اور اختیssاری طssور پssر وضssع کی ے ہ ہ

(‘‘ ار کا خالصssتا انسssانی طssریق ہے۔خیالات ،جذبات اور احساسات ک اظ ہ ہ ےEdward Sapir)

ہ’’ زبان ابلاغ کی مخصوص صورت جssو متکلم، سssامع اور مssافی یssامواد ہے( ‘‘ )Burler( )۸ہے۔کی بدولت وجود میں آتی

ایssک میں یں ۔مجموعی طور پر ان تعریفوں میں دو روی نظssر آت ہ ے ےم بعض ‘‘ کssو تssا دوسssر میں’’وسssیل میت دی گssئی ہمقصssد کssو ا ے ے ۔ ہے ہےدانشوروں ن زبان کی تعریف میں جssامعیت اور قطعیت پیssدا کssرن کی ے

ل ) ہکوشش بھی کی مثلا آرچی بالڈ ا ے ( کی پیشArchi Bald a Hillہے: تا ہےکرد تعریف زبان کی مجموعی صفات کااحاط کرتی و ک ہ ہ ہے ہ ہ

ہے۔’’زبان انسانی عمل کی ابتدائی لیکن خاصssی مکمssل صssورت اس کیون والی آوازوں س تشکیل پاکر پیچید ہعلامتیں اعضائ نطق س ادا ے ے ہ ے ے

یں علامتssوں ک سssیٹ ) ےلیکن متوازن ساخت کssو جنم دیssتی ۔ ( کssوSetsہ، ان س معنی و مطلب مراد لی ےزبان ک وجود س تعبیر کیا جاسکتا ے ہے ے ے

می ربط اور رشت حقیقی و منطقی یں لیکن علامت اور معنی کابا ہجات ہ ہ ےوتssا … زبssان کی سssاخت مان اور متفق علی وتا بلک اختیاری، مفا یں ہےن ہ ہ ہ ہ ہ ہ ہ

Page 18: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ر قسssم یں ک بولن وال ک لssی وت ہ���اتنی کامل اور اجزا اتن مکمل ے ے ے ے ہ ہ ے ہ ےنی و جذباتی تجربوں کو لسانی سانچوں میں ڈھssالن ک امکانssات ےکی ذ ے ہ

(‘‘ یں وجات یا ۔م ہ ے ہ )۹ہےایمسٹرڈیم یونیورسssٹی ک سssابق پروفیسssر نفسssیات جی ر ویssز ےوئ اس کی سsاختیاتی حیssثیت کی ار خیال کرت ئیت پر اظ ےزبان کی ما ہ ے ہ ہ

ان ک نزدیک: یں ےطرف بھی اشار کرت ۔ ہ ے ہ

ون والی ان ر ے’’زبان ایک وسیل جو متنssوع بssامعنی ترکیبssوں میں ظssا ہ ہ ہے ہارا لیتا جssو علامssتی ڈھssانچ تssرکیب دیssتی ےمتعدد تکلمی آوازوں کا س ہے ہشات اور موضوعی و معروضی طور ہیں، اس ک ذریع س اوامر، خوا ے ے ے ہارو ابلاغ کیاجاتsا اور خیssالات و افکssار ہےپر ادراک کی گئ حقssائق کssا اظ ہ ے ےنی رابطssوں، غssور یم ،ذ ام و تف می اف ہ���کی تssدوین کی جssاتی اس بssا ہ ہ ہ ے ہے۔(‘‘ ی ک لی تجسس کاذریع بنایا جاتا ہے۔وفکر، دروں بینی اور شعور وآگ ہ ے ے ہ

۱۰(یت کو درج م زبان کی ما ہمذکور تعریفوں ک عمومی جائز س ہ ے ے ے ہ

یں: ہذیل نکات کی صورت میں پیش کر سکت ے

ہے۔زبان انسانی کی تکلمی یانطقی آوازوں س تشکیل پاتی اول: ے

میتدوم: رین لسانیات زبان ک علامتی منصب کssو اساسssی ا ہبیشتر ما ے ہی لسssانیات، گرامssر، فونیمssات ،معنیssات یں زبان کاعلامتی نظssام ہدیت ۔ ہ ے

(‘‘ م کرتا ہے۔حتی ک منطق تک ک لی مطالعاتی مواد فرا ہ ے ے )۱۱ہوتی Arbitraryہزبان اختیاری اورمتفق علی )سوم: ہے۔( ہ

ےیعنی زبان کی ساخت،نظssام ،سssانچ اور صssوتی و تکلیمی علامتssوں کssویں لیکن اس زبان ہجب قبول عام کی سند مل جاتی تو ی رواج پاجاتی ہ ہےوتssا ک و مخصssوص سssماجی ضssروریات ہک برتssن والssوں کssو اختیssار ہ ہے ہ ے ےہاورتقاضوں ک تحت اس میں تصرفات کssر سssکیں لیکن اگssر ی انحssراف ےہے۔قبول عام حاصل ن کر سک تsو اس مsتروک قssرار د دیsا جاتsا زبsان ے ے ے ہ

)Arbitraryکی اس خصوصیت کو یں ت ۔ک ہ ے )۱۲ہ

Page 19: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ارم: زبssان میں آوازوں،ہچ ۔زبssان قاعssدوں اور ضssابطوں کاسssیٹ ہےوتی اور ہےارکssان)سssلیبل(،کلمssوں، فقssروں اورجملssوں کی تنظیم بھی ہ

وتssا ہےمعنویاتی تنظیم بھی اور ان سب میںایک طرح کاتناسب اور تssوازن ہ ہے… گویssا زبssان ایssک ایسssا مssرکب نظssام جssو صssوتی یssا فونیمیssاتیہےنظssام،گرامssر ک نظssام اور معنویssاتی نظssام س تssرکیب پاتssا اور ان ے ےیں گویا نظام لسان صوتی یا فونیمیssاتی، وت ہنظاموں ک تان بان تیار ے ہ ے ے ے ےصرفی و نحوی اور معنویاتی سطح پر زبان کی ساخت ک امکانssات کی

( ی کرتا ہے۔نشاند )۱۳ہ ہے۔(اور ابلاغی زبان کssا کssامInstrumentalزبان کی حیثیت آلاتی )پنجم:

نی رابطssوں کsا قیsام اور اسsتواری ،تبsادل خیsالات، ہانسانوں ک مsابین ذ ہ ےشsات کی ترسsیل و ہموضوعی ومعروضی تجربsات، افکssار،جsذبات و خواو تssو زبssان کssاکوئی ہ�����موصssولی کssوئی مخssاطب اور سssنن والا ن ہ ے ہے۔یں زبان کی آلاتی خصوصیت کسی ن کسی کssو مخssاطب ضssرور ہمقصدن ۔ ہ

( وں یا خود اپنی ذات راتی خوا و قارئین ۔ٹھ ہ ہ ہ ہے )۱۴ہ

لسانیات کامنصب و مقاصد:ےلسssانیات ایssک وسssیع و عssریض علم جس دور حاضssر میں ایssک ہےہطرف تو سائنس کادرج حاصل تو دوسری طرف اس کا رشت مختلف ہے ہ سsssssssssssssssssssssماجی و عمsssssssssssssssssssssرانی علsssssssssssssssssssssوم مثلاےسماجیات،نفسیات،بشریات،عمرانیssات،فلسssف اور تssاریخ وغssیر س بھی ہ ہمیت ک پیش نظر دنیاکی بیشssتر یونیورسssٹیو ں اور ا اسی ا ےجوڑا جار ہ ہے۔ ہی بلک وں میں ن صssرف تssدریس زبssان پssر تssوج دی جssار ہدرس گssا ہے ہ ہ ہ ہامssریک ا ہلسانیات کو ایک مستقل مضمون کی حیثیت س پڑھایssا جssا ر ہے۔ ہ ےےاور مغssرب ک دیگssر تssرقی یssافت ممالssک میں زبssان ک اسssتاد ک لssی ے ے ہ ے

ا نssیز ہےلسانیات ک بنیادی اصولوں س واقفیت کو ضروری سssمجھاجا ر ہ ے ے ےزبان س متعلق نصابی کتب کی تیاری میں بھی لسانیاتی اصول مssدنظر

یں ۔رکھ جا ر ہ ہے ے

Page 20: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ہدور حاضر میں زبان ک سائنسssی طssرز مطssالع کssو علم لسssانیات ےوں یعssنی اں لسانی تجرب گا ہکادرج حاصل ج ہ ہ ہے۔ Languageہ Labsمیں

ےعلم اللسان س متعلق مسائل پر لسانی تحقیقات و تجزیات کssی جssات ے ے ہیں اور ان تجربات کی روشنی میں لسانی مباحث کی توضیح کی جssاتی

ہے۔

ہےعلم لسانیات کو سائنس کا درج حاصssل اور کسssی بھی علم کssو ہےسائنس اسی وقت قرار دیاجاسکتا جب اس ک مطالع ک لssی چنssد ے ے ے ہےتمssام کیssا جssائ کیssونک سائنسssی علssوم ہخssاص قاعssدوں اور اصssولوں کاا ے ہ

Systematicابط اورssد،ضssیں اس ک کچھ قواع وت ے یعssنی منظم ے ۔ ہ ے ہمثال ک طور پر زبان ایssک پیچیssد موضssوع جس میں یں وت ہےاصول ہ ے ۔ ہ ے ہوتی چنssانچ آوازوں کی ہآوازوں کssو بنیssادی اکssائی کی حیssثیت حاصssل ہے ہلا قssدم ہنوعیت اور درج بندی کو زبان ک سائنسی مطالع کی طssرف پ ے ے ہ

ہے۔قرار دیاجاسکتا

ی لوئssوں کی نشssاند ہڈاکٹر اقتssدار حسssین لسssانیات ک سائنسssی پ ہ ےیں: وئ رقم طراز ہکرت ے ہ ے

م خصوصیت وضاحت ہے۔ کسssی بھیExplicitnessہ’’سائنس کی ایک اےسائنس ک مطالع میں اس ک مسائل ک بیان اور بحث ک لی زبssان ے ے ے ے ےی اس زمssر میں اصssطلاحوں کااسssتعمال وناچssا ت واضح ےاور خیال ب ے۔ ہ ہ ہےبھی شامل لسssانیات ایssک سssائنس کی حیssثیت س ان امssور کssا پssورا ہے۔

(‘‘ )۱۵ہے۔خیال رکھتی ( ایssک بنیssادیObectivityسائنسssی علssوم میں واقعیت پسssندی )

ایssک سssائنس دان مختلssف مسssائل ک مطssالع میں اپssن ےطssریق کssار ہ ے ہے۔ ہون دیتا اس ک علاو یں ہجذبات اور ذاتی پسند وناپسند کو دخل انداز ن ے ۔ ے ہ ہیں سوچتا ک اس ک مطالع کاپھssل کس ہایک خالص سائنس دان ی بھی ن ے ہ ہ ہےکام میں لایاجاسکتا آئن سssٹائن ن جب ایٹمی طssاقت دریssافت کی تssو ہے۔یروشیما اور ناگاسssاکی پssر گرانssا وگا ک اس کو رگز ی ن سوچا ہاس ن ہ ہ ہ ہ ہ ے

رلسان ) ی انداز ایک ما … ی ی ہچا ہ ے وتا و کسی زبان کوLinguistہ ہ( کا ہے۔ ہ

Page 21: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

یں سssمجھتا بلک اس زبssان کssو واقعیت پسssندی تر یا مکمssل یssا میٹھی ن ہب ہ ہ(‘‘ ہے۔س جانچتا )۱۶ے

د ) ہسائنسی طریق مطالع میں مشا ہ (کو بنیاد بنایssاObservationہم واقعتssا دیکھ سsکیں یsا ریکssارڈ کssر سsکیں ہجاتا یعنی جن امور کssو ہےم صرف ان کلمات یssا آوازوں کامطssالع ہوغیر جدید لسانیات میں بھی ہ ۔ ہ

یں جنھیں دیکھا ،سنا اور بولا جاسک ے۔کرت ہ ے

ہ(قائم کرک مطssالعHypothesisسائنسی علوم میں مفروضات ) ےوں میں ہکو آگ بڑھایا جاتا ان مفروضات کی تصدیق ک لی تجssرب گsا ہ ے ے ہے۔ ےہکی جان وال تجربات کی روشنی میں یا رد کر دیاجاتا یا اس مسssلم ے ہے ے ے ےاس اعتبار س لسانیات بھی سssائنس ہےاصول کی شکل د دی جاتی ے ہے۔ ے

د کیاجاتssا فونیٹssک لیب ) ہےکیssونک لسssانیات میں زبssان کامشssا ہ ہ PhoneticہLab( اور لینگویج لیب)Language Labاتssان وال تجربssے(میں کی ج ے ے

( )۱۷ہے۔کی روشنی میں نتائج کی تصدیق کی جاتی وتی اور کسssی ہےخالص سائنس کی ایک خصوصیت ی ک و آزاد ہ ہ ہ ہے ہاس کی ی آزادی ) یں کsssssرتی ہدوسsssssر سsssssائنس پsssssر انحصsssssار ن ۔ ہ ے

Autonomyی اس کو خالص سائنس بناتی جدید لسانیات میں بھی ہے۔( ہم ی ک لssی مطssالع کیsا جاتsا ی ایsک آزاد علم جب ہزبان کsا زبsان ہے ہ ہے۔ ہ ے ے ہیں تssو ی خssالص ہزبان کاسماجی یا نفسیاتی نقط نگا س مطالع کssرت ہ ے ہ ے ہ ہوجssاتی لیکن تی بلک دوسssر مضssمون س منسssلک یں ر ہےسssائنس ن ہ ے ے ہ ہ ہ ےخالص لسانیات ایک خssالص سssائنس ک طssور پssر پssڑھی اور تحقیssق کی

( )۱۸ہے۔جاتی ہےلسssانیات ایssک ایسssی سssائنس جssو زبssان کی داخلی اور خssارجیہے۔ساخت کابیک وقت تجssزی کssرتی اس کاایsک سsرا بیsک وقت اصsوات ہ

ون وال نیززبsان پsر اثsر انsداز وتsا ےس اور دوسرا خیssالات س جsڑا ے ہ ہے۔ ہ ے ےہخssارجی اور داخلی عوامssل کامطssالع بھی لسssانیات ک دائssر بحث میں ے ہ

ہے۔شامل

ےلسsssانیات میں انسsssان ک اعضsssائ تکلم س ادا کی جsssان والی ے ے ےیں اشاروں کی زبان یا تحریر کssو لسssانیات میت رکھتی ۔آوازیں بنیادی ا ہ ہ

Page 22: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ون وتی بلک انسssان ک من س ادا یں ےمیں مرکssزی حیssثیت حاصssل ن ہ ے ہ ے ہ ہ ہت ، ب و یssا ایssک جمل ہوالی تمام آوازیں یا سب کلمات خوا و ایک لفssظ ہ ہ ہ ہیں ک لسssانیات ڈاکٹر اقتدار حسین اس امر پر اتفاق کssرت یں وت م ہا ہ ے ۔ ہ ے ہ ہ

میت حاصssل ہےمیں زبانی کلمات ک مطالع کو بمقابل تحریر ک زیاد ا ہ ہ ے ہ ے ےیں: ات درج ذیل ہاور اس کی وجو ہ

وا اور تحریssر۔۱ ل شssروع ذیب ک ارتقا میں زبssان بولنssا پ ہ���انسانی ت ے ہ ے ہوئی ت بعد میں ۔کی ایجاد ب ہ ہ

ل شروع کرتا اور لکھنا اگssر سssیکھتا ۔۲ ون ک بعد بچ بولناپ ہےپیدا ہے ے ہ ہ ے ے ہ۔تو بعد میں

وتی۔۳ ت سی ایسی چیزیں جو زبانی گفتگو میں شامل ہتحریر میں ب ہوتی یں کی جاتیں جب ک زبانی گفتگssو میں ی بخssوبی عیssاں ر ن ہ���یں ظا ہ ہ ہ ہ ہ، ج کی اونچ نیچ ،جمل کی نssوعیت )سssوالی مثلا آوازوں کا رد وبدل، ل ہیں ہ ہ ہ ۔ ہ

( ) ار وغیر ،خوف یا حیرت کااظ ہاستعجابی ہ )۱۹ہ ےڈاکssٹر موصssوف کی رائ میں لسssانیات کاموضssوع صssرف انسssانییں جsو کسsی اور ہزبان کیونک انسانی زبان کی دو ایسsی خصوصsیات ہ ہے

یں پائی جاتیں ۔جان دار کی زبان میں ن ہ

Duality)۔۱ of Structure)اssراپن پای ہیعنی زبان کی ساخت میں دو، جس کو Double )ہےجاتssssا Articulation)ان میںssssیں زب ت ۔بھی ک ہ ے ہ

یں اول بssامعنی اکssائیوں کی سssطح اور ثssانوی سssطح وتی ۔دوسssطحیں ہ ہہآوازوں کی انسان ک علاو کسی اور جانssدار کی زبsان میں ی دونsوں ہ ے ہے۔

یں وتی یں ۔سطحیں موجودن ہ ہ ہ

ہےدوسری خاصیت جو انسانی زبان کو دوسروں س ممتssاز کssرتی ۔۲ ےہےو زبان کی پیداوار یا ی ک لssیProductivity ہ ےیعنی ی صرف انسان ے ہ ہ

ےممکن ک و بیک وقت لاتعداد جمل بssول سssکتا اور ایس جمل بssول ے ہے ے ہ ہ ہےوں اور ن ل اس ن کبھی ن سssن ہاورسssمجھ سssکتا جssو اس س پ ہ ے ہ ے ے ہ ے ہے

( وں ۔کبھی بول ہ )۲۰ے

Page 23: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ےلسانیات میں لفظیات س متعلق مباحث کو مرکsزی مقsام حاصsلہے۔ کیونک الفاظ کی حسن ترتیب تحریssر و تقریssر میں جssان ڈال دیssتی ہ ہےےاسی لی ڈاکٹر سلیم اختر لسانیات کو’’الفاظ کا دسترخواں‘‘ قرار دیssت ے

یں: ہوئ لکھت ے ے ہ

یں اور الفssاظ ہ’’ لفظ کی ذائق شناسی ک بغssیر اچھی شssاعری ممکن ن ے ہور تssرتیب میں ؟ لسانیات … شاعر ن عناصر ک ظ ہ���کا دستر خواں کیا ے ے ہےہحسن ترتیب اور ترتیب نو ک سلسلوں کو زبان قرار دیssا جاسssکتا جبک ہے ےےلفssظ اور لفssظ شناسssی س وابسssت فssنی امssور لسssانیات ک علم کی ہ ےی لسانیات کی مختصر تssرین الفssاظ میں یں ی ہےتشکیل کا باعث بنت ہ ۔ ہ ے

)۲۱تعریف…‘‘) ہےالفssاظ کی جssادوگری شssاعری کssو سssاحری میں بssدل دیssتی اور

ےالفاظ کا تخلیقی استعمال بات میں ی تاثر پیدا کرتssا ک بssات س نکل ے ہ ہے ہےاور دل میں اتر جائ بقول ڈاکٹر سلیم اختر:

،بڑی قوت اور بssڑا طلسssم لفssظ کssا حسssن ہے۔’’ لفظ میں بڑی تاثیر ہے ہےہاستعمال تلوار کی دھار پsر چلssن کاعمssل اور ی جssو فصsاحت و بلاغت ہے ے

یں تssو ی گویssا لفssظ کی دھssار کی تssیزی کی پssرکھ ک ےک مباحث ملت ہ ہ ے ے(‘‘ یں ۔معیار )۲۲ہ

ذیبوں ہ����ڈاکٹر سلیم اختر کی رائ ک مطابق دنیا کی بیشتر قssدیم ت ے ے ہےاور عssتیق تمssدنوں میں زبssان کی اسssاطیری اسssاس ملssتی … پجssاریونssا، سssاحروں م کلام ہکامنssدر میں اشssلوک پssڑھ کssر دیوتssائوں س ہ ے ےکامنتروں کی شکتی س ناممکن کو ممکن کر دکھانا اور شعرا کاالفssاظssر س دل کی امنگیں بیssدار کssر ےکی حسssن تssرتیب اور اسssتعار ک تحی ے ہیں ایس میں اگر افلاطssون ی ک تخلیقی استعمالات کانتیج ےدیناالفاظ ۔ ہ ہ ے ہ

Inspiredےن تخلیق کاباعث ’’القائی دیوانگی یعssنی Madnessوقرارssک ا یا غssالب ن اپssنی شssاعری ل ایران ن شعرا کو تلمیذ الرحمن ک ےدیا، یاا ہ ے ہ

: ہکی بابت ی دعوی کیا ک ہ

یں غیب س ی مضامیں خیال میں ہآت ے ہ ے

Page 24: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ہےغالب صریرخام نوائ سروش ے ہ

ی ک الفاظ میں بڑی تاثیر اور قوت پوشید یں سمجھنا چا ہتواس غلط ن ہ ے ہ ہ ے( ہے۔وتی )۲۳ہ

ج: ہلسانی مطالع کی حدود و منا ے

میش اولیت و فوقیت ہیوں تو تحقیقی سطح پر زبان ک مسائل کو ہ ےی کیونک کسssی زبssان کssو جاننssا اور فصssاحت و بلاغت س ےدی جاتی ر ہ ہے ہ

ےاس استعمال میں لاناایک فن اور کسssی زبssان ک اصssول و قواعssد اور ےہلسانی باریکیوں کو ب نظssر تحقیssق دیکھنssا ایssک علم زمssان قssدیم میں ہے۔ ہ

وتی تھی اور اس مطssالع ک ی زبssان پssر ےلسانی تحقیق کی بنیاد ایssک ے ہ ہوئ ےنتیج میں جو نتائج مرتب کssی جssات تھ انھی کssو مssدنظر رکھssت ہ ے ے ے ے ےےانسانی زبان ک بعض مشترک اصول وقوانین قیssاس کssر لssی جssات تھ ے ے ے

ہلیکن دور جدید میں لسانی تحقیقات کادائر خاصی وسعت اختیار کر گیssاہبحیثیت ایک علم ’’لسانیات‘‘ اپن قائم کرد اصول و قواعدکی روشنی ے ہے۔

ی بلک اس تحقیssق ک م گssیر معلومssات یکجssا کssر ر ےمیں ن صssرف ہ ہے ہ ہ ہ ہیں، متعلق حقssائق ہتناظر میں خssاطر خssوا نتssائج بھی مssرتب کssی جssار ہ ہے ے ہ

د کی کسوٹی پر پرکھن ک بعد کلی اور نتائج وضع کssی ےکودقیق مشا ے ے ے ے ہون والی نssئی معلومssات کی یں اور وقت ک ساتھ ساتھ حاصssل ےجار ہ ے ہ ہےحقssائق کssو ۔روشنی میں تصحیح و تبدیلی کاعمل بھی جssاری و سssاری ہے

ےپرکھن کای سائنسی روی لسانیات کو سائنسssی علssوم س قssریب تsر ل ے ہ ہ ےا اور و ر ہےآیا لسانی تحقیق ک حوال س آج کل اطمینان بخش کام ہ ہ ے ے ے ہے۔ ےتجزیssاتی ،توضssیحی اور افssادی سssطح پرلسssانیات س قابssل قssدر نتssائج

یں ۔منضبط کی جا ر ہ ہے ے

ہدور حاضر میں لسانی مطالع کی حدود اور علم لسانیات کا دائر ےت وسعت اختیار کر چکا اس کی معنوی وسعت اور امکانات کssو ہے۔کار ب ہ

وئ اس کئی شاخوں میں منقسم کیا گیا مثلا: ہےپیش نظر رکھت ے ے ہ ے

تاریخی لسانیات۔

Page 25: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

تشریحی لسانیات۔ہلسانیات کادیگر علوم س رشت۔ ے

ہ۔خالص لسانیات وغیر۔

ےتاریخی لسssانیات میں زبssان ک آغssاز و ارتقssا اور تشssکیل زبssان ک ےہے۔حوال س تحقیssق کی جssاتی زبssان کی پیssدائش، دنیssاکی قssدیم تsرین ے ےےزبssانوں اور الفssاظ ک سssفر کی حکssایت بیssان کssرک زبssان ک ارتقssائی ے ےیں نیز خاندان السن اور مختلف زبانوں ک لسانی ےمدارج ط کی جات ہ ہ ے ے ے

ہے۔اشتراک کاتفصیل س تجزی کیاجاتا ہ ے

م مسssائل زیssر بحث ہتشریحی لسانیات میں زبان س متعلق تمام ا ےیں الفاظ کی تشکیل ،لسانی تغssیرات اوران کی نssوعیت کssا ۔لائ جات ہ ے ے، صsssرفی ونحsssوی امتیsssازات، صsssوتی تغsssیرات ،املا اور رسsssم ہتجsssزی

ہے۔الخط،اشتقاقیات،مصادر اوردیگر لسانی مباحث پر تحقیق کی جاتی

ہتقssابلی لسssانیات میں زبssان پssر دیگssر زبssانوں ک اثssرات کssاتجزی ےےکیاجاتا مختلف زبانوں ک ارتباط وادغام اور تقابل و تخالف ک حوال ے ے ہے۔

ےس مختلف زبssانوں ک مssزاج، سssاخت اور ارتقssائی مراحssل پssر روشssنی ےہے۔ڈالی جاتی بقول خلیل صدیقی:

م خانssدان م عصssر اور ہ’’ … لفssظ ک مآخssذ کی سssراغ رسssی ک لssی ہ ے ے ےہے۔یامشترک خصوصیات رکھن والی دوسری زبانوں کو بھی کھنگالنا پڑتssا ے ہ

ےاس طssرح بعض علمssا ک نزدیssک اشssتقاقیات یssا تحقیssق لفظی تقssابلی(‘‘ یں ۔لسانیات کی اساس بن جاتی )۲۴ہ

ےڈاکٹر اقتدار حسین کی رائ میں:

م تاریخی اعتبار س رشssت دار زبssانوں کاتقssابلی ہ’’ تقابلی لسانیات میں ے ہل کی اس اصل زبان کا پتssا لگssا سssکیں جن یں تاک ان ک پ ےجائز لیت ہ ے ہ ہ ے ہ

(‘‘ یں و گئی ۔س ی مختلف زبانیں الگ الگ ہ ہ ہ )۲۵ےرین لسانیات دنیامیں رائج مختلف زبssانوں ک خانssدان السssن ک ےما ہ ے ہ

ےتمssام تssر مطssالع کی روشssنی میں اصssول و قواعssد وضssع کssرت اور ان ے

Page 26: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ون وال تغssیر ےکامقابل دیگssر لسssانی خانssدانوں س کssرک زبssانوں میں ے ہ ے ے ہیں تقابلی لسانیات تحقیق زبان ک عمssل کssو ی کرت ےوتبدل کی نشاند ۔ ہ ے ہ

ےزیاد بامعنی اور موثر بنادیتی چنssانچ تقssابلی لسssانیات ک حssوال س ے ے ہ ہے ہوتی م اور نتیج خیز ثابت ایت ا ون والی معلومات ن ہے۔یکجا ہ ہ ہ ہ ے ہ

: ہلسانیات کادیگر علوم س رشت ے

رین لسانیات شلیخر اور میکس مولر لسssانیات ہمغرب ک نامور ما ےیں کیssونک طبقssات الارض، نباتssات، ہکو طبعی سssائنس کssادرج دیssت آئ ہ ے ے ہ، نفسیات، تsاریخ وسssماجیات ک طssرز مطssالع ہحیوانات، بشریات ،فلسف ے ہ

ری مماثلت پائی جاتی ہے۔میں گ ہ

بشریات و لسانیات:یں ۔علم بشریات کاموضوع انسان اور اس کی حرکssات و سssکنات ہ

ہتاریخ و معاشیات اور سماجیات کssامحور بھی انسssان چنssانچ لسssانیات ہےمی رشت ایک حقیقت بقول ڈاکٹر اقتدار حسین: ہےاور بشریات کابا ہ ہ

ذیبی بشssریات کالسssانیات ت ذیبی بشریات کی ایک شssاخ ہ���’’لسانیات ت ۔ ہے ہل علم ن صssرف زبssانوں میں دلچسssپی لیssن لگ ےمیںایک کارنام ی ک ا ے ہ ہ ہ ہے ہ ہذیبی بشssریات ن یں ت ذیبوں کssا بھی مطssالع کssرت ےیں بلک مختلssف ت ہ ۔ ہ ے ہ ہ ہ ہ

م کیا جس س قواعدی اور لفظی معنی کو ےلسانیات کو ایسامواد فرا ہے ہ(‘‘ ہے۔سمجھن میں بڑی مدد ملتی )۲۶ے

ہے۔مختلssف علssوم س اشssتراک اور لین دین ایssک دو طssرف عمssل ہ ےذیب ک مطssالع ک سلسssل میں زبssان رین بشریات کسی خssاص ت ےما ے ے ے ہ ہ

بقول ڈاکٹر اقتدار حسین: یں ۔ک مطالع کو بنیاد بنات ہ ے ے ے

ے’’نظریاتی مبssاحث میں بشssریات ن لسssانیاتی اصssطلاحوں اور تصssورات(‘‘ ہے۔س استفاد کیا ہ )۲۷ے

ہفلسف و لسانیات:

ت ہڈاکٹر اقتدار حسین ک خیال میں لسانیات کافلسف س تعلssق ب ے ہ ےافلاطون ن بھی اس امر پssر غssور کیاتھssا ک آیssا الفssاظ اور ان ک ےپرانا ہ ے ۔ ہے

Page 27: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

یں اسssی طssرح ارسssطو ۔معنی میں کوئی قدرتی اور اندرونی تعلق یان ہ ہے ۔ن بھی تمssام چssیزوں کssو مختلssف درجssوں میں تقسssیم کیssا تھssا مثلا ے

( )۲۸ہ۔’’اسم‘‘،’’ فعل‘‘ اور ’’ صفت‘‘ وغیر

نفسیات اور لسانیات:ت س ن کامطssالع کرتssا اور زبssان کssو ب ےعلم نفسssیات انسssانی ذ ہ ہے ہ ہزبssان کیس بssولی جssاتی اور کیس یں نی عمل‘‘ کانام دیت ےعالم’’ ذ ہے ے ۔ ہ ے ہ

مادری زبان اور غیر مادری زبان ک سssیکھن میں کیssا ےسمجھی جاتی ے ۔ ہے( یں ۔فرق ی سب نفسیاتی مسائل ہ ہ )۲۹ہے۔

ادبیات اور لسانیات:ویاشssاعری ہتخلیق ادب میں زبان مرکssزی کssردار ادا کssرتی نssثر ہے۔یں بقول وتی ی ک حوال س آشکار ۔اس کی فنی خصوصیات زبان ہ ہ ے ے ے ہ

ڈاکٹر اقتدارحسین:وتssا ر طssور پssر متssاثر ر زبان کاادب اس زبان کی سssاخت س گ ہے۔’’ ہ ے ہ ے ہ

ہے۔مثلاآوازوں کی ایک خاص ترتیب جمالیاتی تاثر پیدا کر تی اسssی طssرحےکسی زبان کاذخیر الفاظ اور اس کی قواعدی ساخت کسی فن کssار ک ہ

یں آوازوں اور ذخssیر الفssاظ ک انتخssاب کی ےاسssلوب کssو متعین کssرت ہ ۔ ہ ے( یں‘‘ ت م اسلوبیاتی مطالع ک ۔نوعیت ک مطالع کو ہ ے ہ ہ ہ ہ )۳۰ے

خالص لسانیات:ا جاتssا کیssونک اس ہخالص لسانیات کو یssک زمssانی لسssانیات بھی ک ہے ہہمیں کسی ایک خاص زمان کی زبان اور اس ک مواد کا مطالع مختلف ے ےےسطحوں پر کیاجاتا خالص لسانیات میں زبssان ک مختلssف مسssائل کssا ہے۔

Page 28: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ےتجزی خالصتا لسانیاتی نقط نظر س کیاجاتا اس لسssانی مطssالع کی ہے۔ ے ہ ہوتی ہے۔حدود میں درج ذیل مباحث کو مرکزی حیثیت حاصل ہ

iصوتیات۔(Phonetics)ii۔( فونیمیاتPhonemics/Phonology)iiiصرفیات۔(Morphology)ivنحویات۔(Syntax)vمعنیات۔(Semantics)

(Phonetics)صوتیاتیوں تssو رین لسانیات ن زبان کو ایک صوتی سلسل کا نام دیا ہے۔ما ے ے ہ

ر ک ےانسssssان اپنssssامطلب دوسssssروں پرواضssssح کssssرن ک لssssی چ ے ہ ے ے ےاتھوں ک اشارات س بھی کام ل سکتا لیکن ابلاغ ہےتاثرات،آنکھوں اور ے ے ے ہیں و یا تاثراتی دونوں میں چند در چند قبssاحتیں موجssود لو ۔کااشاراتی پ ہ ہ ہر ک تssاثرات سsssمجھن ک لssی بصssارت کی ضssرورت اور ہےمثلا چ ے ے ے ے ے ہاتھوں کی محتاج بلک بصssارت اور روشssنی ہاشاروں کی زبان ن صرف ہے ہ ہ

ےدونssوں کی موجssودگی نssاگزیر ان قبssاحتوں ک پیش نظssر زبssان ک ے ہے۔میت اور ضرورت کو محسوس کیssا لوئوں اور آواز شناسی کی ا ہصوتی پ ہوئ خلیssل صssدیقی لssو کی وضssاحت کssرت ےگیssا آوازو ابلاغ ک لسssانی پ ہ ے ہ ے ۔

یں: ہلکھت ے

ی اس زبssان بنssاتی … زبssان کامقssدم تssرین ہے’’ زبssان کی ابلاغی قssدر ے ہیں جssو کسssی خیssال،تصssور، فکssر یssا جssذب یssاان ک ےعنصssر و اصssوات ے ہ ہ

(‘‘ ن نشین کراسکیں… ۔مجموع کوذ ہ )۳۱ےڈاکssٹر ی میں ط کرناشروع کssر دیتssا ۔اولین منزل تو بچ آغوش مادر ہے ے ہ ہ

وئ ےسلیم اخssتر اس آوازوں کی آبشssاری لطssافت س موسssوم کssرت ہ ے ے ےیں: ہلکھت ے

Page 29: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

یں وتا اس ک لی تما م آوازیں بssامعنی ن ہ’’بچ آوازوں کی آبشار میں ے ے ہے۔ ہ ہج ک الفssاظ سssنن ک نssتیج میں ی انssداز و ل ےوتیں البت بار بssار ایssک ے ے ے ہ ہ ہ ہ ۔ ہج ہبچ ک آلات صوت اور اعصاب مختلف آوازوں کو ان ک مخصوص ل ہ ے ے ےچssانن ک ےاور آواز ک زیر و بم س بالآخر انفرادی لفssظ ک روپ میں پ ے ہ ے ے ے

(‘‘ یں وجات ۔قابل ہ ے )۳۲ہراتssا ی لفظ بار بار دو ہڈاکٹر سلیم اختر کی رائ میں بچ جب ایک ہ ہ ےن میں لفظ اور یں اول ی ک و اپن ذ وسکت ہ تو اس ک دو مقاصد ے ہ ہ ہ ۔ ہ ے ہ ے ہےوتا دوم و لفظ ک صوتی مssز س بھی ا ےش کارشت مستحکم کر ر ے ے ہ ہے۔ ہ ہ ہ ے

( وتا ا ہے۔آشنائی حاصل کرر ہ )۳۳ہہصوتیات آوازوں کی تشریح و توضssیح کssاعلم کیssونک زبssان محض ہےوتا ایک یں بلک اس کاباقاعد صوتی نظام نگم آوازوں کامجموع ن ہے۔ب ہ ہ ہ ہ ہ ہ ےر صوتیات زبان کا اس نقط نظر س تجزی کرتssا ک متکلم کی آواز، ہما ہے ہ ے ہ ہ

روں کامطssالع کssرت ےصssوت ادائیگی، اعضssائ صssوت اور آوازوں کی ل ہ ہ ےوئ الفssاظ اور آوازیں ےوئ جان سک ک ایssک فssرد کی زبssان س نکل ہ ے ے ہ ے ے ہیں اور بامعنی شکل اختیار کر لیتی نچتی ہکس شکل میں دوسروں تک پ ہ

یں: وئ لکھت ڈاکٹر اقتدار حسین صوتیات کو متعارف کرت ہیں ے ے ہ ے ۔ ہ

یں نssیز دیکھssت م زبان کی کل صوتوں کا مطالع کرت ے’’ صوتیات میں ہ ے ہ ہم مطالع اور یں اور ان آوازوں کو وتی ےیں ک ی آوازیں کس طرح پیدا ہ ہ ہ ہ ہ ہ

(‘‘ یں ۔تقابلی جائز ک لی کس طرح درج بندی کر سکت ہ ے ہ ے ے )۳۴ےمیت دی جssاتی جی کssو اساسssی ا ہےصوتی مطssالع میں حssروف ت ہ ہ ے

ی کی بدولت انداز لگایssا جاسssکتا ک کسssی زبssان جی ہکیونک حروف ت ہے ہ ہ ہ ہیں ہک بولن وال کون کون سی آوازیں اپن حلق س نکssالن پssر قssادر ے ے ے ے ے ےمثال ک طور پssر یں رکھت ےاور کون سی آوازیں ادا کرن کی صلاحیت ن ے۔ ہ ےجی کی تعداد دیگر زبانوں ک مقابل میں زیاد چssونک ی ہاردو حروف ت ہ ہے ہ ے ے ہنssدی، ہایssک مخلssوط اور ملssواں زبssان اس لssی بیssک وقت سنسssکرت ، ے ہے دراوڑی اور دیگر مقامی زبانوں کی کssرخت اصssوات کی ادائیگی پssر بھی ہےقادر تودوسری طرف عربی، فارسی، ترکی اور دیگssر مغssربی زبssانوں

ہے۔کی مخصوص اصوات کو اپن اندر جذب کرن کی قدرت بھی رکھتی ے ے

Page 30: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

م ایت ا ہے۔صssوتیات ک حssوال س رسssم الخssط کامطssالع بھی ن ہ ہ ہ ے ے ےی ک ذریع ےکیssونک کسssی بھی زبssان میں شssامل آوازیں رسssم الخssط ے ہ ہ

یں اس ضمن میں ڈاکٹر فرمان فتح پوری رقم ۔علامتوں کاروپ دھارتی ہیں: ہطراز

یں،اصssوات س اور ے’’زبssان نssام مجمssوع الفssاظ کssا، الفssاظ مssرکب ہ ہ ہے ہےاصوات نام ان تصاویر، خطوط، اور نشانات کا جssو ارتقssاء کی مssنزلیںی حروف جو تلفظ یں ی مار سامن ہط کرک آج حروف ک نام س ہ ے ے ہ ے ے ے ےیں اپssنی مربssوط وت ار ک لssی اسssتعمال ۔ک ادا اور معssنی ک اظ ہ ے ہ ے ے ہ ے ے

(‘‘ یں لات ۔صورت میں کسی زبان کا رسم الخط ک ہ ے )۳۵ہیں ک زبssان اور رسssم ہڈاکٹر فرمان فتح پssوری اس امssر پssر متفssق ہےالخssط میں روح اور بssدن کارشssت اس کسssی زبssان کssامحض لبssاس ہے۔ ہہےسمجھنا جس اتار کر پھینکا جاسsکتا یsا بsدلا جاسsکتا سsخت غلطی ہے ےےوگی کیونک کسی ایک زبان ک مطالب کسssی دوسssری زبssان ک رسssم ے ہ ہرسssم الخssط کی تبssدیلی یںکssی جاسssکت ر ن ے۔الخط میں خssاطر خssوا ظssا ے ہ ہ ہ ہےآوازوں کو بدل دیتی جو معنوی الجھنوں کاپیش خیم بن سssکتی مثلا ہ ہےیں کیssونک ہعssربی وفارسssی کssوانگریزی رسssم الخssط میں لکھنssا ممکن ن ہ

"کی آوازیں عربی و فارسی حروف میں کیوں کرT"اور"Dےانگریزی ک "( وسکیں گی ر ۔ظا ہ )۳۶ہ

ون والی آوازوں کssا تجssزی ہعلم صوتیات میں رسssم الخssط س ادا ے ہ ےلوئssوں پssر ہکیاجاتssا ڈاکssٹر عطش درانی صssوتی مطالعssات ک ممکن پ ہ ے ہے۔

یں: وئ لکھت ہروشنی ڈالت ے ے ہ ے

…… بول چال میں صوت کا علم ہے’’ زبان بنیادی طور پر بول چال کانام یں چنانچ صوت یssا آواز، اس ہیا صوتیات، سننا اوربولنا بنیادی موضوعات ہ ےک ضsssمنیات میں سsssانس، حرکیsssات، گsssونج، تکلم، آواز کی بلنsssدی،یں… ت س امssور رائssو ک ب ہارتفssاع،رفتssار، شssرح، معیssار، لکنت اور ٹھ ے ہ ے ہ ہجدید صوت کاری میں میکانکی اصssوات کامطssالع ، سssپیکر کااسssتعمال، ٹیلی فssون پssر گفتگssو اور صssوتیات، ریssڈیو اور ٹیلی ویssژن کی صssوتیات،

(‘‘ ی ے۔اعلانات وغیر ک طریقوں پر بحث کی جانی چا ہ ے )۳۷ہ

Page 31: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

م ت ا ۔صوتیات ک حوال س صوتی تغیرات کssا مطssالع بھی ب ہے ہ ہ ہ ے ے ےےجب کوئی زبان سماجی زندگی ک اتssار چڑھssائو ک نssتیج میں تغssیرات ے ے

یں آوازوں ک بssدلن وتی تو اس کی آوازیں بھی بssدلتی ےس دوچار ے ۔ ہ ہے ہ ےنssگ وتا چنssانچ صssوتی آ ج تبدیل ، لب و ل ہس لفظوں کا تلفظ بدلتا ہ ہے ہ ہ ہ ہے ے

میت رکھتا ات کامطالع صوتیات میں بنیادی ا ہے۔میں تبدیلی کی وجو ہ ہ ہ

: ےمصمت اور مصوت ے

یں جن آوازوں ک لssی ےصوتی اعضا ان گنت آوازیں پیداکر سکت ے ۔ ہ ےیںاور جن آوازوں ک لssی ت یں کھولنا پڑتا انھیں مصمت ک ےمن کو زیاد ن ے ہ ے ہ ے ہ ہ ہ

ونٹssوں یں من ک زیاد کھلن اور لاتی ہمن زیاد وا کرناپڑ و مصوت ک ے ہ ے ہ ۔ ہ ہ ے ہ ے ہ ہیں و ان گنت وتی ون ک درمیان جو حالتیں اور تبدیلیاں رونما ہک بند ہ ہ ے ے ہ ے

( یں ۔آوازوں ک وجود میں آن کاسبب بنتی ہ ے )۳۸ے۔صوتی یا فونیم کی دریافت ن صوتی تجزیات کو ایک نیا رخ دیا ے ے

وئی اور صssوتی انتشssار میں ہ���زبssان کی ان گنت آوازوں کی گssرو بنssدی ہ۔نظم وترتیب پیداکرن کی کوشش کی گئی صوتی نظssام میں تssرمیم و ے

ا یں اور صوتی کیفیات کاتقابلی مطالع کیا جار ہےاضاف ریکارڈ کی گئ ہ ہ ہ ے ے ےےنیز آواز وں ک زیروبم کی مختلف آلاتی طریقوں س پیمssائش کی جssار ے

ہے۔ی ہ

ڈاکٹر گوپی چند نارنگ اپنی کتاب’’ اردو زبssان اور لسssانیات‘‘ میں’’ےاردو آوازوں اور اردو مصsssوتوں کی نsssئی درج بنsssدی‘‘ ک عنsssوان س ے ہ

یں ان کی رائ میں جدیssد ی کssرت ےامتیssازی خصوصssیات کی نشssاند ۔ ہ ے ہوئ درج ذیssل اصssولوںکو مssدنظر ےلسssانیات میں آوازوں کssاتجزی کssرت ہ ے ہ

ی ے۔رکھناچا ہ

ےزبان کی دنیا میں کوئی ایک صوت دوسری صssوت س سssو فیصssد۔۱ر لسssانیات کssا کssام ک مختلssف اصssوات ک یں رکھssتی مssا ےمطssابقت ن ہ ہے ہ ۔ ہ

یں بنیssادی وئ ان می ربssط کssاپت چلائ اور ان کی درج بنssدی کssرت ہبssا ے ہ ے ہ ے ہ ہےصssوتی اکssائیوں یعssنی فssونیم میں اس طssرح اسssیر کssر ک زبssان ک ہ ے

ے۔صوتیاتی نظام کی پوری تصویر سامن آجائ ے

Page 32: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

یںاگر اس نظام ک۔۲ ےزبان میں آوازیں ایک نظام ک تحت کام کرتی ہ ےےکسی اصول س روگردانی کی کوئی مثال مل تssو اس کssا تجssزی پssور ہ ے ے

ی ی ن اس طرح ک اس کی خاطر نظssام ہنظام کی روشنی میں کرناچا ہ ہ ے ہے۔کو مسخ کرک پیش کیاجائ مثلا ’’نون‘‘ کو دوبنیssادی آوازیں قssرار دینssا ے

ہے۔اردو ک صوتیاتی نظام کو مسخ کرنا ے

یں زبssان ک ت دار ڈھssانچ میں اس کی۔۳ ےصوتیات مستقل بالذات ن ہہ ے ۔ ہاس کی پیچیssدگیوں کssا حssل تلاش کssرن ےحیثیت صرف ایک سطح کی ہے۔

ےک لی زبان کی دوسری سطحوں یعنی لفظیات اور نحووغssیر س بھی ہ ے ےہے۔مدد لی جاسکتی

ہصوتیاتی تجزی ک نتائج جتssن سssاد اور مختصssر قssوانین کی مssدد۔۴ ے ے ےی اچھا ہے۔س پیش کی جاسکیں، اتنا ہ ے ے

ر بولssن والا اپssنی زبssان ک صssوتیاتی نظssام کssا وجssدانی۔۵ ےزبssان کssا ے ہاس کی بssدولت و اپssنی زبssان ک اسssتعمال پssر قssادر ےاحسssاس رکھتssا ہ ۔ ہےتر جس میں زبان بولssن والssوں ی سب س ب ےوتا صوتیاتی تجزی و ہے ہ ے ہ ہ ہے۔ ہ

( ے۔ک وجدانی احساس س مطابقت پائی جائ ے )۳۹ےےڈاکٹر گوپی چند نارنگ ک پیش کرد اصول و قوانین س اختلاف یا ہ ےون وال صssوتی تجزیssات کی م صوتیات ک تحت ےاتفاق کیاجاسکتا تا ے ہ ے ہ ہےیں صوتی تجربات علم لسssانیات ک فssروغ وناممکن ن میت س منکر ےا ۔ ہ ہ ے ہ

یں اور زبssان ک صssوتی مطالعssات ک ےمیں سنگ میل کی حیثیت رکھت ے ہ ےیں نssاممکن بھی ی ن ہبغیر کسی زبان ک اصل مزاج کوسssمجھنا مشssکل ہ ے

ہے۔

Phonologyفونیمیات: ائی میں’’لنگوسٹک سرکل آف پssراگ‘‘ ہبیسویں صدی کی تیسری د۔ک چنsssssد عsssssالموں،آرجیکب سsssssن، این ایس ٹروبsssssز کی اور ایس ےہکرشیفسکی ن اصوات ک مطالع کی ایک نئی صssورت نکssالی چنssانچ ۔ ے ے ے،ان ک محssل ےانھوں ن زبان ک نظام میں مفssرد آوازوں کی حیssثیت س ے ے ے

Page 33: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

می تعلssق ،زبssان ک صssوتی پssیڑن، ےاسssتعمال کی مختلssف صssورتوں، بssا ہہسssاخت اور نظssام، ان سssب ک حssوال س آوازوں کامطssالع ضssروری ے ے ے

یssگ‘‘۱۹۲۸سمجھا اور ’’ لی انٹرنیشنل لنگوسٹک کانگرس منعقد ہء میں پ ہ ہاد " ور لسانیاتی اجت ہ���میں اپنامش ے"پیش کیsا جس صsوتیاتیPropositionہ

ہاور لسانیاتی مطالع ک ایک نئ نظام’’ فونولوجی‘‘ کانقط آغssاز قssرار ے ے ےےدیا جاتssا اس ک بعssد ٹراوبssز کی معssروف کتssاب " Grundzugeہے۔ der

Phonologie"۱۹۳۹انیات کssر آئی … جیس لسssام پssر عssےء میں منظ ے"Phonologyجدیsssد شsssعبوں فونیمیsssات " or " Phnoemicsاور"

)۴۰ہے۔کی بائبل سمجھا جاتا )Structuralismساختیات ےفونیم کی دریافت ن صوتیاتی مطالع کارخ فونیمیssات کی طssرف ےڈاکssٹر یم س ی کی تف ہے۔موڑ دیا جس کاتعلق بنیssادی طssور پssر آوازوں ے ہ ہ

یں ۔اقتدار حسین فونیمیات کی وضاحت کچھ اس طور کرت ہ ے

یں لیکن ایک زبssان و سکتی ت زیاد ہ’’ کسی زبان میں مختلف آوازیں ب ہ ہ ہیں ان تفssاعلی وتی م آوازیں یاتفاعلی اکائیاں محدود تعssداد میں ۔میں ا ہ ہ ہم آوازوں کی طssرز ادائیگی کssا یں صوتیات میں ت ہاکائیوں کو فونیم ک ۔ ہ ے ہم صssرف تفssاعلی آوازوں کاجssائز یں جب ک فssونیمکس میں ہجائز لیت ہ ہ ہ ے ہیں…اس طssرح فونیمیssات کی یں اور ان کی تعssداد کssاتعین کssرت ہلیssت ے ہ ےم یssا تفssاعلی آوازوں کssو م کسssی زبssان کی ا ہتعریssف ی ک اس میں ہ ہ ہے ہ

(‘‘ یں ۔معلوم کرن ک طریقو ں کامطالع کرت ہ ے ہ ے )۴۱ےوتی میت حاصssل ہے۔فونیمیات میں صوتی یعنی فونیم کو بنیادی ا ہ ہ ے

کسی زبان کی فssونیمی سssاخت م آواز ہے۔فونیم دراصل کسی زبان کی ا ہیں م درج ذیل باتوں کاجائز لیت ۔میں ہ ے ہ ہ

یں؟۔۱ یں اور تعداد میں کتن ہکون کون س فونیم ے ہ ے

یں؟۔۲ ہایک ایک فونیم میں ذیلی فونیم کتن ے

؟ )۔۳ )۴۲ہےان فونیم کاآپس میں کیا تعلق یں ہکسی بھی زبان کاکوئی صوتی صرف ایک صssوتی س مختلssف ن ے ے ہر وتssا گویssا ہ���بلک زبان ک تمام مستعمل صوتیوں س مختلف ومتمائز ہے ہ ے ے ہ

Page 34: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

وتssا اور رفیssق ہےصوتی کssئی متقابssل اور متمssائز صssوتیوں کssاحریف بھی ہ ہہبھی ی سب مل کر ایssک طssرح کی لسssانی جssالی ) net۔ workت اورssے(بن

ر یں جس کی دیssواروں میں ہ����ایسا لسانی ڈھانچ یا عمارت تعمیر کرت ہ ے ہارا ہصوتی ایک اینٹ کی طرح دوسر صوتی کو بالواسط یا بلاواسssط س ہ ہ ے ے ہ

( ارا لیتا بھی ہے۔دیتا اور اس کاس )۴۳ہہےفونیمی تجزی زبssان ک داخلی نظssام کssو منظssر عssام پssر لاتssا اور ے ہ

ہے۔الفاظ ک تقابلی جائز س کل فونیم کی تعداد کاتعین کیا جاتا ے ے ے

صوتیات و فونیمات میں فرق:ےصوتیات و فونیمات زبان ک صوتی مssواد ک مطssالع ک دو روی ے ے ے ے

ےیں جو ایک دوسر پر انحصار کرن ک باوجود ایک دوسssر س کسssی ے ے ے ے ہڈاکٹر اقتssدار حسssین اس فssرق کی وضssاحت کssرت یں ےقدر مختلف بھی ۔ ہ

یں: ہوئ لکھت ے ے ہ

ون ک طssریق اور ان۔۱ م زبssان کی آوازوں ک پیssدا ےصssوتیات میں ے ے ہ ے ہیں جب ک فونیمیssات میں ہکی درج بنssدی ک اصssولوں کامطssالع کssرت ہ ے ہ ے ہم آوازوں یعنی فونیم کو معلssوم کssرن ک اصssولوں کssا ےکسی زبان کی ا ے ہ

یں ۔مطالع کرت ہ ے ہ

ہصوتیات میں جن آوازوں ک بیان ک طریقssوں کاجssائز لیاجاتssا و۔۲ ہے ہ ے ےیں جب ک فونیمیssات میں کسssی خssاص وسssکتی ہکسssی بھی زبssان میں ہ ہ

یں ۔زبان ک فونیم معلوم کی جات ہ ے ے ے

ہصssوتیات میں جن آوازوں کاجssائز لیssا جاتssا و نظریssاتی طssور پssر۔۳ ہے ہر یں جب ک فونیمکس جن آوازوں کssا مطssالع کرتssا و وتی ہ���لامحدود ہ ہے ہ ہ ہ ہیں اور عام طور پر پندر س پچssاس ک بیچ میں وتی ےزبان میں محدود ے ہ ہ ہ

یں ۔وتی ہ ہ

Page 35: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

یں جب ک۔۴ وتی یں جssو واقعتssا ادا ہصssوتیات میں و آوازیں شssامل ہ ہ ہ ہےفونیم ایک طssرح کی اوسssط اصssطلاح جس س ایssک وقت میں کssئی ہے

ہے۔آوازوں کاحوال دیا جاتا ہ

وتی اس کو مربsع قوسssین میں۔۵ ہےصوتیات میں آواز جس طرح ادا ہہدکھایا جاتا جب ک فونیمیات میں آوازوں کی تفاعلی حیثیت کsو تsرچھی ہے

یں…‘‘) ہقوسین میں رکھت )۴۴ےہصوتیات میں آوازوں کاعمومی مطالع کیاجاتssا جب ک فونیمیssات ہے ہہمیں ایک خاص زبsان کsو ل کsر اس کی مخصsوص آوازوں پsر تsوج دی ےےجاتی فونیمیات ک ذریع ن صssرف الفssاظ اور الفssاظ ک مجموعssوں ہ ے ے ہے۔

چان کی جاتی بلک معنی ک اعتبssار س انھیں ایssک دوسssر س ےکی پ ے ے ے ہ ہے ہہے۔الگ بھی کیاجاتا

(:Morphologyصرفیات )م شssاخ جس عssام قواعssد اردو ےمارفولوجی لسssانیات کی ایssک ا ہے ہےمیں ’’صرف‘‘ ک نssام س جاناجاتssا مssارفولوجی چھssوٹی س چھssوٹی ہے۔ ے ےوتsssا ان بsssامعنی اکsssائیوں ہے۔بsssامعنی لسsssانی اکsssائیوں کsssا مطsssالع ہ ہم ’’لفظ‘‘ کی سssطح تssک کیاجاتssا جس طssرح فونیمیssات میں ا ہکامطالع ہے ہہےانفرادی آوازوں کامطالع کیاجاتا اسی طssرح مssارفولوجی میںلفssظ کی ہ

( یں ۔ساخت اور استعمال شد بامعنی اکائیوں کامطالع کرت ہ ے ہ )۴۵ہرلسssانیات ن ما لی اکائی’’مارفیم‘‘ ےمارفولوجی میں سب س پ ہ ہے۔ ہ ے

ا جssو چھssوٹ س چھssوٹ اور ے’’مارفیم‘‘ ایک ایس لسانی ٹکڑ کssو ک ے ے ہے ہ ے ےر و لسssانی قطع جس میں ی دونssوں خاصssیتیں موجssود ویعssنی ہبامعنی ہ ہ ہ ہ

لائ گا ۔وں و مارفیم ک ے ہ ہ ہ

(اور پابنssد)Freeتمssام مssارفیم کssو دو بssڑی قسssموں یعssنی آزاد )Boundارفیم اکیل آزادی سsssssآزاد م ے(میں تقسsssssیم کیاجاسsssssکتا ے ۔ ہے

یں جو بغیر کسssی دوسssر یں جب ک پابند مارفیم و وسکت ےاستعمال ہ ہ ہ ہ ے ہپابند مارفیم کی دیگر اقسام میں: وسکیں ۔مارفیم ک استعمال ن ہ ہ ے

Page 36: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

)ےلاحق(Prefix )ےجس میں سsssssssssابق(Additive )اضsssssssssافائی۔۱Suffixes)ےاور وسط یعنی( Infixes)یں ۔وغیر شامل ہ ہ

( Reduflicative )تکراری۔۲(Replacive )مبدل۔۳)(Discontinucus )غیر مسلسل۔۴ ہے۔مارفیم میں تقسیم کیاجاسکتا

۴۶(( Syntaxنحویات:)

ےجب کوئی زبان نشsوونما پsاتی تواس برتsن ک اصsول وقواعsد ے ے ہےیں جنھیں معیار اور سند کssا درج وت چل جات ست متعین ست آ ہبھی آ ہ ے ے ے ہ ہ ہ ہ ہل وجاتا اور جن میں تصرف اور تبssدیلی کااسssتحقاق صssرف ا ہ���حاصل ہے ہڈاکssٹر شssوکت سssبزواری لسssانی مسssائل میں وتssا ہے۔زبssان کssو حاصssل ہ

یں: میت کی بابت رقم طراز ہگرامرکی ا ہ

لفssظ معssنی ی تعلق جو لفظ کا معssنی س ۔’’ گرامر کا زبان س و ہے ے ہے ہ ےگرامر بھی زبان ک ساتھ ساتھ وجود میں آتی ےک ساتھ وجود میں آیا ہے۔ ے

زبان بھی صssرفی و نحssوی قاعssدوں س ےلفظ کی زندگی معنی س ہے۔ ے ہے۔یئت ترکیssبی تی اس لی گرامر کssو زبssان ک پیکssر لفظی اور ہ���زند ر ے ے ۔ ہے ہ ہزبssان کssانحو اور ارتقssا گرامssر ک اصssول و یں کssر سssکت م الگ ن ےس ۔ ے ہ ہ ے

(‘‘ وتا ہے۔قواعد ک ماتحت ہ )۴۷ےےمارفولوجی میں زبان ک مطالع کو صرف’’لفظ‘‘کی حدیا سssطح ےلفssظ س آگ کی سssطح جس میں جمل اور ےتssک محssدود رکھاجاتssا ے ے ۔ ہے

ان ک لی ’’نحو‘‘ یا یں وجات ےفقر بھی شامل ے ۔ ہ ے ہ کی اصssطلاحsyntaxے ہے۔مستعمل ڈاکٹر اقتssدار حسssین نحssو کی تعریssف درج ذیssل الفssاظ میں

یں: ہکرت ے

یں وت ہ’’ی ان تراکیب کا تجزی اور مطالع جس میں صرف آزاد روپ ے ہ ہے ہ ہ ہی تراکیب شssامل ہچونک مختلف تراکیب میں تصریفی و اشتقاقی دونوں ہوسssکتی ک تssراکیب کssو یں اس لی نحو کی ایک تعریف ی بھی ہوتی ہے ہ ہ ے ۔ ہ ہ

Page 37: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ہےترتیب میں رکھن ک ان اصولوں کامطssالع جssو تصssریفی و اشssتقاقی ہ ے ے(‘‘ یں ۔عمل س زیاد بڑی تراکیب بنان ک کام آت ہ ے ے ے ہ )۴۸ے

ےر زبان کاصرفی و نحوی سانچ دیگر زبانوں س مختلssف و منفssرد ہ ہیں ذا کسی ایک زبان ک قواعد کو دوسری زبان پر جssبرا لاگssو ن ل ہوتا ے ہہ ۔ ہے ہم اور ہکیاجاسکتا ایک زبان ک لسانی امتیازات دوسری زبssان میں غssیر ا ے ۔

اںتssک ک اردو جیسssی ملssواں زبssان جس ن یں ی وسssکت ےغیر ضssروری ہ ہ ۔ ہ ے ہندی، عربی و فارسی زبانوں س جذب و قبول کیا اس ک ےسنسکرت ، ہے ے ہ

ےباوجود عربی و فارسی یاانگریزی ک اصول وضssوابط کssو اردو زبssان پssریں کیاجاسکتا ۔زبردستی لاگو ن ہ

یں: وئ لکھت ہخلیل صدیقی علم صرف کی وضاحت کرت ے ے ہ ے

یں الفاظ سیاق و سباق ک اعتبssار وت ے’’ علم صرف کاموضوع الفاظ ۔ ہ ے ہیں… علم صرف ک ذیل میں ان تمssا م ت ری صورتیں بدلت ر ےس ظا ہ ے ہ ے ہ ے… مناصب ک نقط نظssر س الفssاظ کی ےصورتوں س بحث کی جاتی ہ ے ہے ےیں ی تمssام ہتقسیم ،تصریف و اشssتقاق اور گssردان، صssرف، ک مبssاحث ۔ ہ ےیں اس لssی صssرف ری صورت س تعلق رکھssت ےمباحث الفاظ کی ظا ۔ ہ ے ے ہ

(‘‘ اجاتا ہے۔کو ’’صوریات‘‘ بھی ک )۴۹ہوئ مولssوی عبssدالحق ےصssرف ونحssوک فssرق کی وضssاحت کssرت ہ ے ے

یں: ہ’’قواعد اردو‘‘ میں رقم طراز

ر و جس کاتعلق ’’صرف‘‘ وتا ظا ر و باطن ہے’’… الفاظ کا بھی ظا ہ ہ ہے۔ ہ ہیں اس کی بحث’’ وم اور معssن … اور لفظ کا باطن اس کssامف ۔س ہ ے ہ ہے ے

(‘‘ وتی ہے۔نحو‘‘ میں )۵۰ہ( :Semanticsمعنیات)

ہمعنیات میں زبssان ک معssنی سssمجھن ک طریقssوں کامطssالع کیssا ے ے ےیں آوازیں خssوا کتssنی ہجاتا کیونک زبان کی حدود محض صssوتیات تssک ن ۔ ہ ہ ہےی میت معنی وں ان کی وقعت اور ا نگ کیوں ن ہی مربوط اورخوش آ ہ ہ ہ ہ ہ’’ جدید ادبی و لسssانی تحssریکیں‘‘ ک مصsنف یssونس وتی ےس متعین ہے۔ ہ ے

یں: ہخان معنیات کی وضاحت کچھ اس طور کرت ے

Page 38: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

یں الفssاظ ۔’’ زبان ان معنی کی محتاج جssو اس اسssتعمال س ملssت ہ ے ے ے ہےیں آوازوں کاایssssک ۔ک معssssانی ان ک اسssssتعمال ک طssssریق بتلات ہ ے ے ے ے ےمیں ی معلssوم ن تا جب تssک ہمخصوص سلسل اس وقت تک ب معنی ر ہ ہ ہے ہ ے ہم اس استعمال کر ر لوئوں ک لی ہےوجائ ک انسانی تجرب ک کن پ ے ہ ے ے ہ ے ے ہ ے ہ

(‘‘ ۔یں )۵۱ہوتsا تsو ہےعلم اللسان میں جب معنیsات بطsور اصsطلاح اسsتعمال ہلssو مssراد لیاجاتssا لو ک بssرعکس معنssوی پ ۔اس س زبان ک صوتی پ ہے ہ ے ہ ے ے

ےخلیل صدیقی کی رائ میں:

ے‘‘ معنویات میںان قوانین وشرائط کssا مطssالع کیssا جاتssا جن ک مssاتحت ہے ہیں گویssا الفssاظ اور وسssکت ۔علامات واشارات )بشمول الفاظ( بامعنی ہ ے ہ

(‘‘ ’’ معنویات‘‘ می رشتوں کامطالع ر ک با ہے۔ملفوظ مظا ہ ہ ے )۵۲ہہمعینات کو لسانیات س ا لگ فلسssف ومنطssق کی ایssک شssاخ قssرار ے ےدین میں کارزبسکی، ایڈورڈسssاپر، مالینوسssکی، بلssوم فیلssڈ اور دبسssتاناتھ جنھssوں ن اس امssر کی تصssدیق کی ک رین کssابڑا ہپراگ ک مssا ہے ے ہے ہ ہ ےیں بلک متکلم ک تصssور حقیقت ار ن ےزبssان محض فکssر یssا خیssال کssا اظ ہ ہ ہ

د حقیقت کی خصوصیت کاتعین بھی کssرتی دبسssتان پssراگ ک ےیامشا ہے۔ ہ ہر آواز اور ب،پ،ت،د وغssیر۱۹۲۰ےعالموں ن ہء ک لگ بھگ ی ثابت کیاک ہ ہ ہ ے

…’’بsات‘‘ اور’’پsات‘‘ دو مختلssف ر زمر بجائ خsود بsامعنی ہےآوازوں کا ے ہ ہیں، ان ک معانی کا فرق ب اور پ ک فرق پر منحصر ی فرق ہالفاظ ہے ے ے ہ

( ر زمر ’’معنویاتی‘‘ بھی ہے۔بامعنی اس لی صوتیو ں کا ہ ہ ے )۵۳ہےبعض یں وتی ۔کسssی بھی زبssان میں معssنی کی نوعssتیں مختلssف ہ ہیں اور بسssااوقات وت ہاوقات معنی تصssوری اور سssاختیاتی نssوعیت ک ے ہ ےےلغوی اور قواعssدی،عssربی، فارسssی اور اردو ک قواعssد دانssوں ن ’’علم ےیں ان کssاتعلق’’ ہمعانی‘‘ ک سلسل میں جو اصول و قواعد مرتب کی ے ے ے

ی کرتssا ی بامعنی کلام زبان کی ابلاغی قدر کی نشssان د ہے۔معنیات‘‘ ہ ہے۔ ہےخلیل صدیقی کی رائ میں:

ہ’’ زبsssان میں بsssالقو یsssاممکن کلام ) (کی ان گنت صsssورتیںUtteranceۃیں کسssی بھی لغت میں زبssان ک بssالقو جملssوں اور ان میں ۃوسssکتی ے ۔ ہ ہ

Page 39: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

یم ہکلموں ک استعمال کی تمام ممکن صورتوں کو مدنظر رکھ کssر مفssا ہ ےم کسی لغت کوحقیقی معنssوں یں اسی لی ہکااستباط و اندراج ممکن ن ے ہ

(‘‘ یں ک سکت ے۔میں جامع ن ہہ )۵۴ہہروزمر :

وتssا جس میں ہےرزبان ک بولن والssوں کاایssک مخصssوص روزمssر ہ ہ ے ے ہیں کsرت خلیsل رگssز گsوارا ن ے۔تصرف و تبدیلی اس زبان ک بولن وال ہ ہ ے ے ے

ےصدیقی کی رائ میں:

وتssا اس س انحssراف گرامsر کی ے’’روز مر لسssانی عssادت کاترجمsان ہے۔ ہ ہ(‘‘ یں سمجھا جاتا ۔پابندی ک باوجود مستحسن ن ہ )۵۵ے

ےروزمر میں کسی قسم کی تبدیلی س عبارت غیر فصیح سمجھی ہیں: ڈاکٹر فرمان فتح پوری روزمر ک باب میں لکھت ہجاتی ے ے ہ ۔ ہے

ے’’ روزمر س مرادایسا اسلوب بیان جس سار پssڑھ لکھ لوگssوں ے ے ے ہے ے ہیں ہن متفق طور پر قبول کر لیssا اور اس میں رد و بssدل کی اجssازت ن ہے ہ ےیں اور وت ی میں استعمال ہ… روزمر ک الفاظ اپن حقیقی معنوں ے ہ ہ ے ے ہ ہے

(‘‘ وتا… یں ۔محاور کی طرح مجازی معنوں س ان کاکوئی تعلق ن ہ ہ ے )۵۶ہ: ےمثال ک طور پر چند جمل دیکھی ے ے

۔پانچ سات آدمی بلا لو اور معامل ط کر لو۔۱ ے ہ

یں۔۲ ۔روز روز کی جھک جھک مجھ پسند ن ہ ے

۔بلاناغ سکول جایا کرو ورن نام خارج کر دیاجائ گا۔۳ ے ہ ہ

یں انیس بیس کssافرق ان میں پssانچ۔۴ ہے۔ان دونوں میں زیاد فرق ن ۔ ہ ہہسات، روز روز، بلاناغ اور انیس بیس ک الفاظ خاص طور پر قابل تsوج ے ہوگا انھیں کسی دوسر لفظ س میش اسی طرح ےیں ان کااستعمال ے ۔ ہ ہ ہ ۔ ہ

( ۔بدلن کی کوشش جملوں کو غلط اور مضحک خیز بناد گی ے ہ )۵۷ے: ہمحاور

Page 40: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ےمحاور میںکلموں ک لغوی معنی ک بجائ مجازی معنی مراد لssی ے ے ے ہیں محssاورات یں اور رفت رفت قبول عام کی سند اختیار کssر لیssت ۔جات ہ ے ہ ہ ہ ےاسssی یں کی جssاتی ۔میں بھی کسی قسم کی تبssدیلی مستحسssن خیssال ن ہ

وتssا ہے۔لی بامحاور گفتگو کو کسی دوسری زبان میں ترجم کرنامشکل ہ ہ ہ ےوتا ر زبان کا اپناروزمر اور محاور ہے۔کیونک ہ ہ ہ ہ ہ

یں ک گفتگو میں محاورات کا ب رگز ن ےبامحاور گفتگو س ی مراد ہ ہ ہ ہ ے ہونssا ل زبssان ک روزمssر ک مطssابق و بلک بول چال کاا ہدریغ استعمال ے ہ ے ہ ہ ہ

ےضروری جس انگریزی میں یں روز مر اور محssاورidiomaticہے ت ہک ہ ۔ ہ ے ہےمیں فssرق ی ک روزمssر کssاتعلق حقیقی اور محssاور کssاتعلق مجssازی ہ ہ ہے ہ

وتا مثال ک طورپر: ےمعنوں س ہے ہ ے

ونssا، کssان دھرنssا وغssیر ہکان کاٹنا، کان بھرنا، کان کھانssا، کssان کاکچا ہ( یں یں جن کا ان ک اصل معنی س کوئی تعلق ن ۔محاورات ہ ے ے )۵۸ہ

اوتیں: ک ہضرب الامثال ؍

وتی ماری طویل لسssانی روایت کاحص اوتیں اور ضرب الامثال ہ����ک ہ ہ ہر زبsssان میں قsssومی تلمیحsssات، ماضsssی ک حقیقی یsssا ےیں کم و بیش ہ ۔ ہےفرضی لیکن مسلم واقعات اور ثقافتی روایssات ک حssوال س مختصssر ے ے ہیں روزمssر وتی وئ اں معssنی سssمیٹ ہفقssروں اور جملssوں میں ج ۔ ہ ہ ے ہ ے ہ

یں کی جاتی اوت میں بھی تحریف گوارا ن ۔محاور کی طرح ک ہ ہ ہ

یں بssالعموم وتی ، مssوثر اور برمحssل اوتیں دلچسssپ، برجسssت ۔ک ہ ہ ہ ہہانھیں کسی جمل ک آخر میں بطور مثال رقم کیاجاتssا مثلا ’’… ی تssو ہے۔ ے ے

‘‘ وئی ناچ ن جان آنگن ٹیڑھا ی مثل ۔و ے ہ ہ ہ

مرادفات:رزبsان میں متضssاد و متبssائن کلمsات کی خاصssی تعssداد ہجس طرح

ار ک لssی متعssددکلمات بssرت ی معssنی ک اظ اسی طرح ایک ےوتی ے ے ہ ے ہ ۔ ہے ہر زبssان میں یں ت م معssنی کلمssات کssو مرادفssات ک یں ان ہ�����جssات ۔ ہ ے ہ ہ ہ ےیں البت اردو میں عربی و فارسssی اور ہمرادفات محدود تعداد میں ملت ۔ ہ ےم تssا ہدیگر زبانوں کی آمیزش ک نتیج میں مرادفات کی تعssداد زیssاد ہے۔ ہ ے ے

Page 41: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

وم اور محssل یں بلک مف ی س ن ہ�����مرادفssات صssوتی و صssوری اعتبssار ہ ہ ے ہوت ےاستعمال ک لحاظ س نازک اور باریک فssرق اور تبssدیلی ک غمssاز ہ ے ے ے

یم میں جssو لطیssف امتیssاز ہیں مثلا رنج، غم، افسوس اور تاسف ک مفا ے ۔ ہہے۔ اس محل استعمال ک نتیج میں محسوس کیاجاسکتا ے ے ے ہے

لسانی و معنوی تغیرات: ےمختلف سماجی و ثقافتی عوامل ک زیر اثر کسssی بھی زبssان میں مختلssف النssوع صssوتی، صssوری، لسssانی ،قواعssدی اور معنssوی تبssدیلیاںیں ی کرتی ون کی نشاند یں جو کسی زبان ک زند تی وتی ر ۔رونما ہ ہ ے ہ ہ ے ہ ہ ہ

یں ۔زبان ک پران اسالیب بتدریج متروک اور نئ منظرعام پر آجات ہ ے ے ے ے

یں تی وتی ر ہصوتی سطح پر کسی زبssان میں آوازیں کم یssا زیssاد ہ ہ ہ بعض اوقات فونیمی نظام میں کسی فssونیم کااسssتعمال کم یssا تssرک کssرےدیاجاتssا یssاپھر کسssی دوسssری زبssان ک اثssرات ک تحت نssئ فssونیم ے ے ہےیں مثلا اردو زبsssان میں ٹ، ڈ اور ڑ کی آوازیں ہمسsssتعارل لsssی جsssات ے ے ےوئیں قواعssدی تبssدیلیوں ک زیssر ےدراوڑی زبان ک اثssرات ک تحت رائج ۔ ہ ے ے

یں مارفیم س ت وت ر ےاثر صرفی و نحوی اصول و قواعد بھی تبدیل ۔ ہ ے ہ ے ہےمکمل انحراف ک نتیج میں اردو میں کبھssو،ٹssک، کسssو،کssن اور سssوں ے ے

ے۔وغیر الفاظ متروک قرار د دی گئ ے ے ہ

ےمارفو فssونیمی تبssدیلیوں ک تحت مختلssف الفssاظ میں تصssریفی یssایں مختلف سماجی تغssیرات وتی ۔اشتقاقی عمل ک تحت تبدیلیاں رونما ہ ہ ےوجssاتی مثلا اردو زبssان ہے۔ک نتیج میں الفssاظ کی معینssات بھی تبssدیل ہ ے ے

وتا تھا لیکن اب اس ک ےمیں’’ رنڈی‘‘ کالفظ بمعنی ’’عورت‘‘ استعمال ہوجssات یں بعض الفاظ ک معنی بالکل تبدیل ےمعنی’’فاحش عورت‘‘ ک ہ ے ہ ے ہ

وجاتی ہے۔یں جب ک بعض اوقات رائج الفاظ ک معنی میں توسیع ہ ے ہ ہ

ےعام طور پر زبانیں دیگر زبانوں س جذب و قبول اورنssئ الفssاظ و ےیں مثلا حالی اردو زبان میں بیک وقت عssربی، تی ہاصوات مستعار لیتی ر ہ ہندی، سنسکرت ،ترکی اور انگریزی زبssان ک ب شssمار الفssاظ ےفارسی، ے ہیں ان لسssانی و معنssوی تغssیرات کssو اشssتقاقیات، ۔زبssان کاحص بن چک ہ ے ہ

Page 42: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

تر ہ���متروک الفاظ اور دخیل الفاظ جیسی اصssطلاحات کی روشssنی میں بہے۔طور پر سمجھا جاسکتا

اشتقاقیات:وت بلک و یں ہدنیssا کی کسssی بھی زبssان ک الفssاظ ڈھل ڈھلائ ن ہ ے ہ ہ ے ے ےیں اس اعتبار س ےنوع ب نوع تبدیلیوں س گزر کر ی شکل اختیار کرت ۔ ہ ے ہ ے ہ

وتی لسssانیات ہے۔ر لفظ کاایک ماضsی ،ایsک پس منظsر اور ایsک تsاریخ ہ ہ، اشssتقاقیات ہےکاو شعب جو الفاظ ک مآخssذ اور اشssتقاق کاسssراغ لگاتssا ے ہ ہلاتا لفظ کا مآخذ تلاش کرن ک عمل میں لفssظ ک ارتقssا ک تمssام ےک ے ے ے ہے۔ ہم جssان وجssاتی اشssتقاقی مطssالع کی بssدولت ی ہمراحssل س آگ ے ہے۔ ہ ہ ےیں ک کوئی زبان سیاسی،سssماجی اور ثقssافتی تبssدیلیوں ک زیssر ےسکت ہ ہ ے

ی بقول خلیل صدیقی: ہےاثر کیا کروٹیں بدلتی ر ہ

ے’’ الفاظ کی تاریخی تحقیق س سماجی کروٹوں، ثقssافتی مضssمرات اوریں ملssت بلک لسssانی تغssیرات ی س متعلق اشssارات ن ہسیاسی دھاروں ے ہ ے ہ

یں اشssتقاقیات ک آئن خssان ےکی تمام نوعیتیں نظssر ک سssامن آجssاتی ہ ے ۔ ہ ے ےنی اکتسssابات، معاشssرتی و اخلاقی ہ�����میں قومssوں ک عssروج و زوال، ذ ے مدوجزر، اسssتعداد و صssلاحیت، جssذبات و احساسssات کادھنssدلا سssاعکسیں آتا بلک زبانوں ک ابتدائی مدارج، ان کی ساخت، صssرف ونحssو ےنظر ن ہ ہاشتقاقیات تssاریخی و یں ۔وغیر کی جیتی جاگتی تصویریں بھی مل جاتی ہ ہ

(‘‘ یا کرتی ہے۔تقابلی گرامر ک لی مواد م ہ ے )۵۹ےےوھنٹ اور بعض علمائ لسانیات کی رائ ک مطابق لسssانیات کی ے ے ےےتمام تراساس مطالع الفاظ یا اشssتقاقیات پssر اور علمssائ اشssتقاقیات ہے ہیں ہک مسssتخرج نتssائج س لسssانیات ک گونssاگوں مبssاحث ک لssی را ے ے ے ے ے

د ک ذریع یں کیونک علمائ اشتقاقیات تمام ممکن شssوا وجاتی ےموار ے ہ ہ ے ہ ۔ ہ ہ ہےالفاظ ک مآخذ، ان ک تغیر و تبدل اور تراش خراش ک مدارج ومنssازل ے ے

( یں ود پر لات ۔کو منص ش ہ ے ہ )۶۰ہیں: وئ لکھت میت باور کرات ہخلیل صدیقی اشتقاقیات کی ا ے ے ہ ے ہ

Page 43: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ہ’’ اٹھارویں صدی میں اشتقاقیات کی حیssثیت قیاسssی اور سssماعی زیssادےتھی انیسویں صssدی ک آغssاز میں بھی اس صssحیح معنssوں میں علمی ے ۔یں وسssکا تھssا… اس ک بssاوجود اس بssات س انکssار ن ہدرج حاصssل ن ے ے ہ ہ ہ

ےکیاجاسکتا ک لسانیات کادائر عمssل اشssتقاقیات اور تقssابلی لسssانیات ک ہ ہ(‘‘ ۔دائر تک محدودتھا )۶۱ے

انیسویں صدی میںلسانیات بالخصوص اشssتقاقیات میں علمی انssدازہنظر اختیار کیا جان لگا اور زبان ک تحلیلی مطالع اور ماد و مآخذ تک ے ے ے

۔رسائی پر توج دی جان لگی ے ہ

اس ا ہے۔اشssتقاقیات اور تقssابلی لسssانیات کssاچولی دامن کاسssاتھ ر ہیں: وئ خلیل صدیقی رقم طراز ہتعلق کی نوعیت پر روشنی ڈالت ے ہ ے

م ترین صssورت ی ک ہ’’جدید اشتقاقیات ک نزدیک تحقیق الفssاظ کی ب ہ ہے ہ ہ ےمی تقابssل س مssدد لی جssائ … الفssاظ ےخاندان زبانوں ک الفاظ ک بssا ے ہ ے ےم رشssتوں اور روپ بھر لیں نگا تحقیssق ان ک ہلاکھ روپ بدل لیں اور ب ے ہ ہ

(‘‘ ی لیتی ہے۔ان ک اصل کاکھوج لگا ہ )۶۲ےم مسssئل لفظssوں کی تssاریخ اور مآخssذ ہتدوین لغت میں سssب س ا ہ ےی س متعلssق لسssانی سssطح پssر لغت میں لفظssوں ہے۔زبانوں کی نشاند ے ہیں الفssاظ ۔کی صرفی،نحوی، صوتی اور معنیاتی حدود متعین کی جssاتی ہ؟ ان کامآخssذ اور یں اور قssدیم معssنی کیssا تھ ےک مssروج معssنی کیssا ہ ہ ےوئ تنssاظر میں الفssاظ ؟ حالات وواقعات ک بدلت ےاشتقاقی کیفیت کیا ہ ے ے ہے، اس لحاظ س ایک ایک لفظ ک لی کssڑی وئ ےکن تبدیلیوں س دوچار ے ے ے ہ ے

ل بنssتی ہےچھان بین کرناپڑتی رشید حسن خان کی رائ میں زبssان پ ے ہ ے ہے۔ےاور قواعssد و لغت کی کتssابیں بعssد میں مssرتب کی جssاتی اس لssی ہے۔

: ہضروری ک ہے

ے’’ اشتقاق ،تلفظ،معانی اور املاک لحاظ س عssربی و فارسssی لفظssوں ےیں اور ی ضssروری ک ایس سssب تغssیرات وئی ت سی تبدیلیاں ےمیں ب ہ ہے ہ ہ ہ ہ

(‘‘ … ۔کاجائز لیاجائ ے )۶۳ہ

Page 44: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ےمثال ک طور پر لفظ’’رنڈی‘‘ ابتدا میں ’’عssورت‘‘ اور’’بیssوی‘‘ ک ےر افروز دلبر‘‘) ’’ م ہلی مستعمل تھا مثلا قص ہ رمز‘‘)۱۷۴۶ے ہء( قص ’’گل و ہ

ار)۱۸۰۰ ء( میں رنڈی کالفظ بمعنی عssورت اسssتعمال۱۸۰۲ہء( اور باغ و بیں ر اور اس ’’زن ےوا لیکن بتsssدریج اس لفsssظ ک ی معsssنی رائج ن ہے ہ ہ ے ہے ہ

( ‘‘ ک معنوں میں استعمال کیاجان لگا ۔فاحش ے ے )۶۴ہ ےالغرض اشتقاقیات پر دسترس ک بغیر ایک معتssبر لغت کی تssدوین

ہے۔ن صرف مشکل بلک ناممکن ہ ہ

متروک الفاظ:ہتغیر و تبدیلی کائنات کی سرشت میں بالخصوص زنssد زبssان کی ی ہ ہےتی نssئ ےخوبی ک و وقت ک دھار ک ساتھ ساتھ اپناچولابssدلتی ر ہے۔ ہ ے ے ے ہ ہ ہے

یں اں نsئ الفsاظ ک سssانچ تراش جsات ار ک لsی ج ہخیالات ک اظ ے ے ے ے ے ہ ے ے ہ ےیں بلک بسssا وم بssدل لیssت اں پssران الفssاظ ن صssرف اپنssامعنی و مف ہو ہ ے ہ ہ ے ہدنیssاکی وتی یئت بھی تغیر و تبدیلی کااستعار ہے۔اوقات اس کی خارجی ہ ہ ہوتssا د جدید کی زبان س یکسssر مختلssف ۔ر زبان کا قدیم سرمای ع ہے ہ ے ہ ہ ہر زبssان ک و یssا انگریssزی ندی، عربی یssا فارسssی، اردو ویا ےسنسکرت ہ ہ ہ ہ

و رسssت بآسssانی تssرتیب دی جاسssکتی ہمتروکssات کی ایssک طویssل ف ۔ ہے ہر سssمجھ ےالفاظ جن کا کسی زمان میں سک چلتا تھا آج ٹکسال س با ہ ے ہ ے

ون والی تبدیلیاں بھی لسssانی تغssیرات سماجی سطح پر رونما یں ےجات ہ ۔ ہ ےد د ب ع م لفظیssات ک حssوال س ع یں تssا وتی ہ�����کssاپیش خیم ثssابت ہ ہ ے ے ے ہ ہ ہ ہیں کی جssاتیں بلک ون والی تبدیلیاں لسssانی سssرمائ س خssارج ن ہرونما ہ ے ے ے ہتی بالخصssوص و لغssات جssو ہلغssات ک دامن میں محفssوظ و مssامون ر ہے ہ ےیں اس میں لفssظ ک جنم اور اس ےتاریخی اصولوں پر ترتیب دی جssاتی ۔ ہ

ہے۔ک ارتقا و تبدیلی کی پوری داستان رقم ملتی ے

ہاردو زبان میں ساخت ک حوال س ی لچک موجود ک ی عssربی، ہ ہے ہ ے ے ےنssدی، انگریssزی اور دیگssر مقssامی بولیssوں کی اصssوات و ہفارسی، ترکی، ہے۔اشکال کو اپن اندرجذب کرن کی بھرپور صلاحیت رکھsتی زبsان اردو ے ےےمیں ترک و اختیار کای عمل ولی دکنی اورسعدالل گلشssن ک مشssاورتی ہ ہ

Page 45: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

وا جس ن بعد میں ایک تحریک کی صورت اختیssار کssر ےعمل س شروع ہ ےر جssان وئ مssرزا مظ ہ����لی ولی ک لسssانی شssعور س اسssتفاد کssرت ے ہ ے ہ ے ے ۔ ےجاناں، مضمون، آبرو، شاکر ناجی،یک رنگ و دیگر ن شعری اسلوب کیےتبدیلی میں نمایاں کردار اداکیا مقامی بولیوں ک کھssردر الفssاظ تssرک ے ۔۔کرک فارسی کی شعری و لسانی روایات بssروئ کssار لائی گssئیں وحیssد ے ے

یں: ہالدین سلیم’’ افادات سلیم‘‘ میں لکھت ے

ندی الفاظ کثرت س مستعمل ل اور دوسر دور میں ے’’ شاعری ک پ ہ ے ے ہ ے، تیسر دور ان کی جگ فارسی، عربی الفاظ رواج پssاگئ لیکن اس ےتھ ہ ے ےندی الفاظ رائج تھ جو چssوتھ دور میں مssتردک ت س ےدور میں بھی ب ے ہ ے ہوتی گssئی مثلا تیسssر دور میں ےوئ رفت رفت زبان فارسی عربی آمssیز ہ ہ ہ ے۔ ہرکی جگ نگssر، جssدائی ہشامل کی جگ سانجھ، محبوب کی جگ سجن، ش ہ ہ ہر کی جگ مکھ، خوشssبو کی جگ بssاس، ا، ذرا کی جگ ٹssک، چ ہکی جگ بر ہ ہ ہ ہ ہ ہوا کی جگ بsssاد وغsssیر الفsssاظ ہقsssول کی جگ بچن، دنیsssا کی جگ جsssگ، ہ ہ ہ ہت س الفاظ زبانوں پر جاری تھ جن کی ےمستعمل تھ اس دور میں ب ے ہ ے۔ہشکل چوتھ دور میں بدل گئی مثلا اس زمان میں مٹی کی جگ مssاٹی، ے ۔ ےہلگssائی کی جگ لاگssا،پٹھنssا کی جگ ٹھنssا، کیچssڑ کی جگ کیچ، جگ کی جگ ہ ہ ہ ہ

(‘‘ و… ڈبویا کی جگ ڈوبایا وغیر بولت تھ و کی جگ لو ے۔جاگا، ل ے ہ ہ ہ ہ )۶۵ہےلسانی سطح پر الفاظ کو متروک قرار دیssن ک مختلssف اسssباب و ے

یں: ہجواز کارفرمار جن میںدرج نکات قابل غور ہے

اصلاح زبان کی تحریکیں۔۱زبان کی ترقی ونشوونما۔۲ہشعری اصلاح ک لی اساتذ سخن کی کاوشیں۔۳ ے ے

ےفصاحت وبلاغت ک معیار۔۴

تخلیقی اسلوب کی پختگی۔۵ ےدنیsssائ علم و ادب میں اصsssلاح زبsssان کی تحsssریکیں انفsssرادی ویں جssوں جssوں لسssانی ی ۔اجتماعی دونوںسطحو ں پر جssاری وسssاری ر ہ ہ

Page 46: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

وتا گیا تو بعض الفاظ کو نامانوس یاغلssط قssرار د کssر تssرک ےشعور پخت ہ ہبعض اوقات متروک الفاظ تخلیق کssار کی ذاتی پسssند وناپسssند ۔کر دیاگیا یں بالخصssوص شssعرا کssا ذوق اور جمالیssاتی حس تخلیقی وت ۔پر مبنی ہ ے ہےعمل میں بعض الفاظ ک استعمال کو متروک و ممنوع خیال کرن لگتی ےے مثلاراتاں، باتاں، آتیssاں، جاتیssاں، دکھلاتیssاں جیس الفsاظ جsو دبسssتان ہے

لی کی شاعران ٹکسال میں موجود تھ رفت رفت متروک قssرار د دی ےد ے ہ ہ ے ہ ہہے۔گئ اور آج ان کا شمار زبان ک قدیم آثار ک طور پر کیاجاتا ے ے ے

د ک ر ع ےجوں جوں زبان ترقی و ارتقا کی منازل ط کssرنی لگی ہ ہ ےوئ مختلف الفاظ کو ےاساتذ سخن اپن لسانی شعور کو بروئ کار لات ہ ے ے ے ہار و خیال کی دنیssا س خssارج کssرن لگ اصssلاح ے۔متروک قرار د کر اظ ے ے ہ ے

میت کاحامssل ہے۔زبان کی ان کاوشو ں میں خان آرزو کssا نssام اساسssی ا ہر لسssان انھیں اشssتقاقیات اور لفssظ کی ادلssتی بssدلتی ہبحیssثیت ایssک مssاور تھssا ’’نssوادر الالفssاظ‘‘ اس راش ۔صssورتوں اور معنssوی تبssدیلیوں کاگ ہ ہ

ے۔حقیقت کی غماز ک و لسانی باریکیوں کاخواب ادراک رکھت تھ ے ہ ہ ہے

یں: ہڈاکٹر سیدعبدالل ’’نوادر الالفاظ‘‘ ک مقدم میں رقم طراز ہ ے ہ

لی ک عssوام ایssک مخلssوط قسssم کی زبssان بولssت تھ جس کssو ’’ ے’’ د ے ے ہریssانی الفssاظ او ر قصssباتی اس میں ہبانگڑو‘‘ ک نام س یاد کیاجاتا تھssا ۔ ے ے

ےمحاور کی خاص آمیزش تھی خssان آرزو ن اصssلاح زبsان ک سلسssل ے ے ۔ ےی الفاظ کی فصاحت اور عدم فصاحت کی طssرف ل ان ہمیں سب س پ ے ہ ےج اور تلفssظ وگا ک ا ردو ک ابتssدائی ل نا شاید غلط ن ےتوج کی اور ی ک ہ ے ہ ہ ہ ہ ہ ہوں ن ایssک ر کssرن میں ان ےکو متعین کssرن اور ٹکسssالی اردو کssو مشssت ہ ے ہ ے ۔موئنس اور واضح اول کا کام کیا اصلاح زبان کی باقی سssب کوششssیں

(‘‘ یں ۔اس ک بعد کی ہ )۶۶ےد میں فصssاحت و بلاغت ک نssئ معیssار تراش ےمssیر و سssودا ک ع ے ے ہ ے

ےگئ زبان کو فصاحت کی سندعطا کرن ک لی دکنی اسلوب کssو تssرک ے ے ے۔ ۔کssرک فارسssی انssداز نسssتعلیق کی طssرف خssاص تssوج دی گssئی نتیجتssا ہ ےو گssئی مولانssا محمssد ۔فارسssی الفssاظ و محssاورات س زبssان اردو مssالا ہ ے

Page 47: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

یssد میں لکھssت ےحسین آزاد ’’آب حیات‘‘ میں تیسر دور شssاعری کی تم ہ ےہیں:

ر زبsان میں واضssح مار زبان دانوں کاقول ک ساٹھ برس ک بعد ہ���’’ ے ہ ہے ے ہو جاتا طبق سوم ک اشخاص جو حقیقت میںعمارت اردو ک ےفرق پیدا ے ہ ہے۔ ہ

ت ت س الفاظ پران سssمجھ کssر چھssوڑ دی اور ب وں ن ب یں ان ہمعمار ے ے ے ہ ے ہ ہ ےسی فارسی کی ترکیبیں جومصری کی ڈلیوں کی طssرح دودھ ک سssاتھت سی بssاتیں یں گھلایا، پھر بھی ب نسبت حال کی ب ہمن میں آتی تھیں، ان ہ ہ ہ

(‘‘ یں ۔ان ک کلام میں ایسی تھیں جو اب متروک ہ )۶۷ےےتخلیقی اسssلوب کssو پختگی عطssا کssرن ک لssی شssعوری یssاغیر ے ے۔شعوری طور پssر فارسssی س اسssتفاد کیاگیssا بقssول مولانامحمدحسssین ہ ے

آزاد:ے’’ زبان اردو ابتداء میں کچا سونا تھی ان بزرگوں ن اس کدورتوں س ے ےزاروں ضروری کام اور آرائشوں ک ےپاک صاف کیااور ایسابنا دیاجس پر ہ

(‘‘ یں وت وں ک تاج و افسر تیار ۔سامان، حسینوں ک زیور بلک بادشا ہ ے ہ ے ہ ہ ے۶۸(

ےاسالیب بیان کاکچا پن دور کرن ک لی اصلاح زبان کا عمssل مssرزا ے ےد ب ر جان جاناں س شا حاتم اور شا حاتم س آتش و ناسخ تک ع ہمظ ہ ے ہ ہ ے ہوئی تssو د طول پکڑتا گیا بالخصوص جب لکھنو میں بزم سخن آراست ہع ہ ۔ ہ

ےلکھنssوی شssعرا ن اپssنی طبعی نفاسssت پسssندی اور جssدت طssرازی ک ے ےبموجب اصلاح زبان کاعمل تیز تر کر دیssا اور متروکssات الفssاظ ک عمssلہن ایک لسانی رجحان کی شکل اختیار کر لی اساتذ سssخن بالخصssوص ۔ ےی کی بنیssاد پssر ہمصssحفی، آتش اور ناسssخ ن اپssن لسssانی شssعور وآگ ے ے

رست ترتیب د کر فصاحت و بلاغت ک نssئ ےمتروکات کی ایک طویل ف ے ے ہ ء تssک جssاری و۱۸۵۷ےمعیssار متعssارف کssروائ اور اس روایت کاتسلسssل

ا ۔ساری ر ہ

ےبرطssانوی راج ک قیssام ک بعssد فارسssی زبssان فصssاحت و بلاغت ےی کیونک انگریز ن صرف اپن ساتھ انگریزی زبان ل کssر آئ ےکامعیار ن ر ے ے ہ ہ ہ ہ

ےبلک اردوئ معلی ک بالمقابssل صssاف و سssاد اردو کssو رواج دیssن میں ہ ے ے ہ

Page 48: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

وئی صورت حال کاانداز غالب ک ایک اس بدلی ےسرگرم عمل نظر آئ ہ ہ ے۔: دی مجروح س بخوبی لگایاجاسکتا ہےخط بنام میر م ے ہ

ل یں یاا نssد و ل دلی یں آتی ار اب ا دی تجھ شssرم ن ہ����’’ ا مssیر م ہ ہ ہ ے ۔ ہ ے ہ ےیں ان میں س تssو کس کی یں یssا گssور یں یssا پنجssابی ےحرف یاخssاکی ۔ ہ ے ہ ہ ہاں کی زبان کو اچھssا … الل الل دلی وال اب تک ی ہزبان کی تعریف کرتا ے ہ ہ ہےا یں وا ر حسن اعتقاد ار بند خssدا! اردو بssازار بssاقی ن ر ہ���ک جات ہ ہ ے ۔ ے ہ ۔ ہ ے ہے

( ‘‘ اں…… ۔اردو ک )۶۹ہےبرطانوی تسssلط ک بعداصssلاح زبssان ک حssوال س متروکssات کssا ے ے ےو گیا اور دخیل الفssاظ کی کارفرمssائی بssڑھ گssئی سرسssید ۔عمل سست ہ

اں انگریزی الفاظ کا اسssتعمال ب ےاور ان ک رفقا اور اکبرال آبادی ک ہ ے ہ ےون لگا متروک ودخیل الفاظ ک حssوال س ڈاکssٹر فرمssان فتح ےدھڑک ے ے ۔ ے ہ

: ہپوری کی ی رائ قابل غور ک ہے ے ہ

ے’’ زبان کی شکل و صورت اور باطن میں زندگی ک تقاضوں ک مطابق ےت س الفssاظ ب تssا د بssدلتا ر د ب ع ج ع اس کال یں تی وتی ر ےتبدیلیاں ہ ہے۔ ہ ہ ہ ہ ہ ہ ۔ ہ ہ ہیں اور نssئ اور جانssدار لفظssوںک لssی جگ ت وت ر ہمssتروک و مssردود ے ے ے ہ ے ہ ے ہوتssا یں لیکن ی سارا عمل عوامی سطح پرانجان طور پر ہخالی کر دیت ے ہ ہ ےہ زبان کی تراش خراش اور حssذف و اضssاف میں کسssی خssاص شssخص ہے۔

(‘‘ وتا یں ۔یاگرو کی حاکمیت کو دخل ن ہ ہ )۷۰ہ

دخیل الفاظ:ذیبی ،اخلاقی اور نفسssیاتی ہ���زبان اپن بولssن والssوں کی سssماجی،ت ے ےون والی ذیبی اور سsssماجی سsssطح پsssر وتی ت ر ےزنsssدگی کی مظ ہ ہ ہے۔ ہ ہ

یں اورزبssان زنssدگی ک بssدلت ےتبدیلیاں لسانی تغیرات کاپیش خیم بنssتی ے ہ ہون ک لی دیگر زبssانوں س جssذب و قبssول نگ م آ ےوئ تقاضوں س ے ے ے ہ ہ ہ ے ے ہنگامی طور پر اپن علمی و ادبی اور لسssانی ےاور اکتساب ک عمل س ہ ے ےےسرمائ کو وسعت بخشتی لسانی لین دین ک نتیج میں جو الفssاظ ے ہے۔ ے

Page 49: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

اجاتssا یں انھیں دخیssل الفssاظ ک ہے۔دیگر زبssانو ں س مسssتعار لssی جssات ہ ہ ے ے ےبقول خلیل صدیقی:

ے’’لسانی استفاد اور دخیل الفاظ کی کثرت کا دار ومدار ثقافتی ربssط ونی و علمی وتا دوسر لسانی گssرو ک ذ ی ہ���ضبط اور وابستگی پر ے ہ ے ہے۔ ہ ہہےاور ثقافتی اکتسابات س جتنا زیاد اثر قبول کیا جاتا اسssی قssدر دخیssل ہ ے

(‘‘… وتی تات ہےالفاظ کی ب ہ )۷۱ہی زبsان ہعین ممکن ک ابتssدائ آفssرینش میں پsوری دنیssا میںایsک ے ہ ہےذیبی ارتقssا ک نssتیج میں زبssان کاارتقssائی و ت ےبولی اور سمجھی جاتی ے ہ ۔ ہےعمل بھی وجود میں آیا دنیاکی مختلف زبانوں میںپایssا جssان والا لسssانی ۔ےاشتراک اس حقیقت کی عکاسی کرتا ک کسی ایssک خانssدان س تعلssق ہ ہےیں مثلا اردو،عssربی، م مشsترک سsرمای رکھsتی ۔رکھsن والی زبsانیں بsا ہ ہ ہ ے فارسssی،سنسsکرت، یونsانی اور لاطیssنی زبsان میں لسsانی اشssتراک کییں اسssی طssرح جرمssنی، لاطیssنی، سنسssکرت اور ۔مثالیں بکssثرت ملssتی ہ

Indoدیگر Europeanاترsیں ماں،ماتا، مادر اور م م مشترک ۔زبانیں با ہ ہےنیز باپ ،پتا،پدر اور فادر میں جو صوتی ومعنوی اشتراک اس بخssوبی ہے

ڈاکٹر سلیم اختر کی رائ میں: ےمحسوس کیاجاسکتا ہے۔

یں بلک دنیاکی تمام بڑی اور ترقی ی س مخصوص ن ہ’’… ی صرف اردو ہ ے ہ ہد کیssا جاسssکتا کبھی زبssان ک ےیافت زبانوں میں لسانی لین دین کامشا ہے۔ ہ ہ ہیں تssو کبھی زبssان بولssن جی کی بنssاپر و الفssاظ بعین ر جssات ےحروف ت ہ ے ہ ہہ ہ ہ

ےوالوں ک آلات، سماعت اور آلات نطق کی مخصssوص نssوعیت کی بنssاپریں… اشتقاقیات ن لسssانی ےآواز و انداز بدل کر کچھ س کچھ بن جات ہ ے ےمیت حاصل کر لی و بھی اسی باعث اور دخیل ہےمباحث میں جو اتنی ا ہ ہےالفاظ اور غریب الفاظ جیس مباحث بھی اسی لی معروض وجssود میں ے

(‘‘ ) ۷۲ے۔آئ ےڈاکssٹر سssلیم اخssتر کی رائ میں انگریssزی کی معssروف صssنف

Essayتینssرانس ک مونssل فssےکانام فرانسیسی کی بجائ عربی الاص ہے۔ ےے"ک نام س شائع کیا… مونتینAssaiء میں اپنی تحریروں کو "۱۵۸۰ےن ے

ن والاتھssا اور جنssوبی فssرانس میں جssو بssولی، بssولی ےجنوبی فرانس کا ر ہ

Page 50: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

تssات تھی لسssانی لین دین کی ہجssاتی تھی اس میں عssربی الفssاظ کی بےایسی لاتعداد امثال عssالمی ادبیssات ک سرسssری مطssالع س اخssذ کی ے ے

( یں ۔جاسکتی )۷۳ہتی ہےزبان اپنی بقا ک لی دیگر زبانوں س توانائی حاصل کرتی ر ہ ے ے ےون کی دلیssل ہےزبانوں کاایک دوسر س اسssتفاد ان ک تssرقی یssافت ے ہ ہ ے ہ ے ے ۔ی استفاد زبssان ک اثssر ونفssوذ میں وسssعت کssا سssبب بھی بنتssا ہے۔اور ی ے ہ ہ

ار خیssال میں روانی کاسssبب ہدخیل الفاظ زبان میں وسعت، قوت اور اظیں ذخssیر الفssاظ میں اضssاف بیssان میں فصssاحت وبلاغت کssو جنم ہبنssت ہ ۔ ہ ے

ہے۔دیتا

ہاردو زبssان میںssدخیل الفssاظ کی کssثرت اس حقیقت کی غمssاز ک ہےی س اس کی بنیssاد دیگssر زبssانوں س اشssتراک اور اسssتفاد پssر ےابتssدا ے ے ہہےرکھی گssئی ی ایssک مخلssوط اور ملssواں زبssان جس کابیشssتر لسssانی ہ ۔ی کوئی جمل ایسا ہسرمای دیگر زبانوں س مستعار اردو زبان کاشاید ہ ہے۔ ے ہندی، اطالوی، یونانی یssاانگریزی زبssان ہوجس میں ترکی،عربی، فارسی، ہم اردو کssو کسssی دوسssری اس اسssتفاد ک باوصssف و ہکی آمssیزش ن ے ے ۔ ہ ہ، محssاور اور یں د سssکت اس کااپنssا اسssلوب، روزمssر ہزبssان کانssام ن ہ ے۔ ے ہمیں انشا ء الل خاں انشاء کی کتssاب’’ اں یں ی ہصرفی ونحوی امتیازات ہ ہ ۔ ہ

: وگا ک ن میں رکھنا ہدریائ لطافت‘‘ کی درج ذیل عبارت کو ذ ہ ہ ے

و یssا وگیssا،خssواج و عssربی ور و مسssتعمل ہ����’’ جssو لفssظ اردو میں مش ہ ہ ہ ہ ےفارسی، ترکی یاسریانی یاپنجابی یا پوربی، اپssنی اصssل کی رو س غلssطو تssو رحال اردو اگر اصل ک مواقف مستعمل ہو یا صحیح، و لفظ ب ے ہے۔ ہ ہ ہو تو بھی صssحیح اس کاغلssط اور صssحیح ۔صحیح اور اگر اصل ک خلاف ہ ےےونا اردو ک استعمال پر منحصر اس لی ک جssو لفssظ اردو ک مssزاج ہ ے ہے۔ ے ہو اور یں غلط خوا اصل ک لحاظ س درست کیssوں ن ہ����ک موافق ن ہ ے ے ہ ہے۔ ہ ے

ےجو چیز اردو ک مزاج ک موافق و صحیح خوا اصل ک لحاظ س ے ہ ہے ہ ہے ے ے(‘‘ و ۔غلط کیوں ن ہ )۷۴ہ

Page 51: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ےاردو زبان ن دیگر زبssانوں کی لفظیssات کssو اپssن دامن میں ضssرور ےبقsول ۔سمیٹالیکن ان لفظوں کو برتن ک اصول وضوابط خود وضع کی ے ے ے

ڈاکٹر فرمان فتح پوری:ون ک بsاوجود کسsی زبsان کی مقلsد ے’’اردو مخلوط اور مشترک زبsان ے ہجی س ل کssر الفssاظ کی سssاخت، جملssوں کی حssروف ت یں ےیاتssابع ن ے ہ ہے۔ ہےبناوٹ، تذکیر و تانیث اورواحد جمع ک اصول اور الفاظ ک استعمال تک ے

(‘‘ )۷۵ہے۔میںاس کااپنامعیاراور اس کااپنااسلوب ےدخیل الفssاظ ک بsاب میں مولssوی عبssدالحق کی اس رائ کssو بھی ے

: یں ک ت یں کیاجاسکتا و ک ہنظر انداز ن ہ ے ہ ہ ہ

مssاری زبssان میں آگیssا اور ہ’’ی ایک موٹی سی بات ک جب کssوئی لفssظ ہ ہے ہم وجاتssا اس اگssر مارا تا، یں ر ہاس طرح بس گیا تو و غیر زبان کان ے ہے۔ ہ ہ ہ ہ ہتssا، دوسssری یں ر یں ٹھکان ن ماری زبان ک اس کاک ہنکال دیں تو سوائ ہ ہ ہ ے ہ ے

تا ر ر ر م ی صورت اور چ لی ہےزبان میں مل جان س ن اس کی و پ ہ ہ ہ ہ ہ ہ ہ ہ ہ ے ےےاور ن سیرت و خصلت اگر و اپنی اصssلی زبssان کی طssرف جssائ گssا تssو ہ ۔ ہ

(‘‘ اں گھسن ن د گا چان بھی ن پڑ گا اور کوئی اس و ۔پ ے ہ ے ہ ے ے ہ )۷۶ہیں میں تین قسم ک الفاظ ملت ۔اردو ک ذخیر الفاظ میں ہ ے ے ہ ہ ے

Nounاسم۔۱Verbفعل۔۲Prepositionحرف۔۳

یں ہاردو ک بیشتر دخیل الفاظ اپssنی نssوعیت ک اعتبssار س اسssم ے ے ےہاور افعال اور حروف کاتعلق مقامی اور علاقائی زبssانوں س روزمssر ہے۔ ےم دخیssل یں تا ہگفتگو میں مستعمل اسماء بھی بیشتر مقامی نوعیت ک ہ ےوا اس ہےالفاظ کی بدولت زبssان میں جولچssک، رنگssارنگی اور تنssوع پیssدا ہ

یں میت س انکار ممکن ن ۔کی ضرورت اور ا ہ ے ہ

Transformational Grammar ’’تبادلی قواعد‘‘

Page 52: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

(کو تبادلی قواعssد کی روشssنیCreativityزبان کی تخلیقی قوت )ےمیں بخوبی سمجھاجاسکتا تبادلی قواعssد ک تصssور کssو سssمجھ بغssیر ے ہے۔تssا جدیssد لسssانیات میں اس تصsور ہے۔لسانی مطالع ادھورا اور نامکمل ر ہ ہ

ےء میں پیش کیا اور زبssان ک۱۹۵۷ے(ن chomskyکواول اول چومسکی )۔تجزیssاتی مطssالع کssو ایssک نssئ رخ س پیش کیssا ڈاکssٹر اقتssدار حسssین ے ے ے

یں: وئ لکھت ہچومسکی ک اس تصور کی وضاحت کرت ے ے ہ ے ے

نا ک زبان کی سب س بڑی خssوبی ی ک ایssک بولssن ے’’چامسکی کاک ہ ہے ہ ے ہ ہے ہہےوالا،لا تعداد جمل بول سکتا زبان کی ی خصوصssیت ایسssی جssو اس ہ ہے۔ ےہکوباقی نظام ترسیل س ممتاز کرتی ابھی تک لسssانیات میں مطssالع ہے۔ ےےاور ریسرچ کاجومقصد اور اغراض متعین کی گssئ تھ ان میں زبsان کssا ے ےی ی اور ی ہتجزیاتی مطالع اور اندرونی اکssائیوں کی درج بنssدی شssامل ر ہ ہ ہم سssمجھاگیا اس نظssری کی وج س ان زبssانوں میں آپس میں فssرق ےا ہ ے ۔ ہ

(‘‘ ۔زیاد اجاگر کیاگیا ن ک ان کی یکسانیت کو ہ ہ (۷۷ہےچامسکی ک اس تصور ن بالخصوص قواعد نویسوں کو ایssک نssئی ےن میں اس زبssان ک چنssد اصssول ر زبssان بولssن وال ک ذ ےرا دکھssائی ہ ے ے ے ہ ۔ ہ

وئ و بیssک وقت لاتعssداد جمل یں جن کو بروئ کssار لات وت ےوقواعد ہ ے ہ ے ے ہ ے ہوں ہ���تخلیق کرسکتا چامسکی کسssی زبssان ک جملssوں کودوخssاص گرو ے ہے۔ےمیں تقسیم کرتا یعنی مغز جمل اور غیر مغز جمل مغز جمل کسssی ے۔ ے ہےیں جب ک غssیر مغssز جمل ان مغssز وت ےزبssان میں محssدود تعssداد میں ہ ہ ے ہ

وئ تشssکیل دی جssات ی میں چندتبدیلیوں کssو بssروئ کssار لات ےجملوں ے ے ہ ے ے ہ: ےیں مثال ک طور پر درج ذیل جمل ملاحظ کیجی ہ ے ے ۔ ہ

حامد بازار گیاکیا حامد بازار گیا؟

یں گیا؟ ہکیا حامد بازارن

یں گیا؟ ہحامد بازار کیوں ن

ست گیا وغیر ست آ ہحامد بازار آ ہ ہ ہ ہ

Page 53: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

‘‘ اور باقی تمام لا جمل ’’بنیادی یا مغزی جمل ہےمذکور تمام جملوں میںپ ہ ہ ہ ہ( یں ۔جمل اس مغزی جمل س مشتق کی گئ ہ ے ے ے ے )۷۸ے

Aspects of the theory ofء میں چامسکی کی کتاب " ۱۹۶۵syntax ر آئی جس میں اس نssام پssون میں دو۱۹۵۷ے"منظر عssےء ک نم ے

ی کی ۔خاص تبدیلیوں کی نشاند ہ

۔اس میں معنیات کاحص شامل کیاگیااول: ہ

ی کی گئیدوم: ۔عمیق اور سطحی ساخت میں فرق کی نشاند ہ

یں وتی ر جمل کی دو صورتیں ہچامسکی ن ی نظری پیش کیا ک ہ ے ہ ہ ہ ہ ےیں اس کssو سssطحی سssاخت وتی ر ہایک و جو بولن یا لکھssن میں ظssا ہ ہ ے ے ہیں اور دوسری و جومعنی سمجھن ک لی جمل ک اندر موجssود ت ےک ے ے ے ے ہ ہ ے ہیں اور تبssادلی قواعssد ت رائی کی ساخت ک یں جس کو عمیق یاگ ہوتی ے ہ ہ ہ ہ

( یں ۔ان دونوں ک مابین تعلق قائم کرت ہ ے )۷۹ےےاردو زبان میں لسانیات ک جدید رجحانات:

ےاردو ایک زند زبان جو وقت ک دھار ک ساتھ اپنی زندگی اور ے ے ہے ہتی ہ���بقا ک لی نئ اصول و معیار اور ترجیحات وقتssا فوقتssا ط کssرتی ر ے ے ے ےے انسssان کی زبsان و بیssان اور دیگssر لسssانی مبssاحث س دلچسsپی کی ہے۔ ہے۔داستان خاصی قدیم کلاسیکی شعر و ادب میں علم بیان و علم بدیع،

ہے۔لغت ومعانی اور تشssبی و اسssتعار س متعلssق مفیssدمعلومات موجssود ے ہ ہہزبان و بیان اور اسلوب ک حوال س اساتذ سخن کی شssاعران تعلیssاں ہ ے ے ےیں انھیں اردو لسssانیات ک ابتssدائی ی ےان ک لسانی شعور کی غماز ر ۔ ہ ہ ے

ہے۔نقوش قرار دیاجاسکتا

ہجوں جوں لسانیات ن علم کsادرج حاصsل کیsا لسsانی شsعور میں ےہبھی پختگی ن جنم لیا اور لسانی مسssائل پssر بیش از بیش تssوج صssرف ےاں تک ک علم لسانیات ک دائssر امکssاں میںصssرف زبssان ہکی جان لگی ی ے ہ ہ ےی تssوج کssامحور ن ر بلک دیگssر علssوم ن بھی ےدانی ک رمssوز و نکssات ہ ہے ہ ہ ہ ے۔لسانیات س اکتساب نور کیا ان میں سماجی علوم،تاریخ، سssماجیات و ے

Page 54: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

، ریاضی، سائنس اور دیگssر عقلی علssوم بھی یں بلک فلسف ی ن ہنفسیات ہ ہ ہیں ۔شامل ہ

ن میں رکھssا جssائ ےزبان کی ترویج وتوسیع ک طویل سفر کواگر ذ ہ ےیں بالخصssوص اردو میت س انکssار ممکن ن ہتssو لسssانیات کی افssادیت وا ے ہذیبی اور لسssانی پس منظssر ہ���جیسی مخلوط زبان جس کااپنssا تssاریخی، ت

وا ہے۔،میں اطلاقی لسانیات ک حssوال س خssاطر خssوا تحقیقی کssام ہ ہ ے ے ے ہےلوئوں بالخصوص املا، رسم الخط، صوتیات اور ہاردو زبان ک لسانیاتی پ ےات منظرعام پر لائی گssئی ہدیگر صرفی ونحوی امتیازات کی لسانی توجی

: یں ک ن میں حق بجانب ڈاکٹر گوپی چندنارنگ ی ک ہیں ہ ے ہ ہ ۔ ہ

یں ان میں تی ۔’’ زبssانوں کی ضssرورتیں وقت ک سssاتھ سssاتھ بssدلتی ر ہ ہ ےاں وتssا و اں صحت و اصول اورمعیار بنssدی پssر اصssرار کرناضssروری ہ���ج ہے ہ ہ ےلفظ ومعنی کی نئی تخلیقی سطحوں کی دریافت کرنااور زبssان ک چلنہے۔کی نئی عمرانیاتی ضرورتوں پر نظر رکھنا بھی ب حد ضروری اقبssال ے

ہکا ی شعر :

ہےگیسوئ اردو ابھی منت پذیر شان ہ ے

ہےشمع ی سودائی دل سوزی پروان ہ ہ

(‘‘ ہے۔اس تناظر میں نئی ذم داریوں کااحساس بھی دلاتا )۸۰ہےعلوم جدید میں لسانیات کی کارفرمائی کادائر وسssیع س وسssیع ہ ہ

ور ا لسانیات کی اساس پssر تنقیssد ک نssئ دبسssتان متعssارف ور ہےتر ہ ے ے ہے۔ ہ ہےیں، فن قواعد نویسssی کssو مssوثر اور معتssبر بنssان ک لssی لسssانیات ک ے ے ے ہ

ی اصssطلاح سssازی، تssراجم ، لغت ہے۔مغربی تصورات س مssدد لی جssار ہ ےےنویسی اور صوتیات جیس تکنیکی امور پر سنجید غssور وفکssر س کssام ہ ےمیت کssو می رشssت کی نssوعیت اور ا ا ادب اور لسانیات ک بssا ہلیاجار ے ہ ے ہے۔ ہوئ مخطوطات، ابیاض اور قssدیم مسssودات کولسssانی تحقیssق ےسمجھت ہ ے

ا بقول ڈاکٹر سلیم اختر: ہے۔کامحور بنایا جار ہ

وئ دائر کار میںاب قدیم وت ہ’’ جدید لسانی تحقیقات ک وسعت پذیر ے ہ ے ہ ےی فssرامین ، قssدیم مصsوری،شsا ، سsک ہتاریخ،آثsار قssدیم ،خطsوط ،کتsب ے ے ہ

Page 55: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ےخطاطی ک مختلف اسالیب ،روشنائی اور املا ک متغیر انداز اور اسssی ےمیت، ضرورت اور قدر وقیمت بھی تسssلیم کی د کی ا ہنوع ک دیگر شوا ہ ے

یں بلک اس نوع کا قدیم تاریخی مواد استعمال کرن وال ی ن ی ی ےجار ے ہ ہ ہ ہے ہہمحقsssق س اس کی توقsssع بھی رکھی جsssاتی ک و قلمی مسsssودات، ہ ہے ے

ےسssکوں،کتبssوں،خطssاطی،فssرامین، تصssاویر اور املاکی پssرکھ ک لssی ےو… اس ارت بھی رکھتssا ہسائنٹیفک معلومssات ک سssاتھ سssاتھ تکssنیکی م ہ ےہمقصد ک لی محقق کاغذسssازی، جلssد سssازی تsک ک بsار میں کچھ ن ے ے ے ے

(‘‘ و ۔کچھ جانتا )۸۱ہہےجدیدلسانیات ن روایتی گرامر کی دنیامیں انقلاب برپا کر دیssا اور ے

ام موجود تھssاانھیں نssئ ےگرامر ک ڈھل ڈھلائ اصول و قواعد میں جواب ہ ے ے ےی ہے۔تجربsات کی روشsنی میں قابsل قبsول بنsان کی کوشsش کی جsار ہ ے

یم ک جssو نssئ انssداز رین لسssانیات ن جمل کی تف ےمغssرب میں جن مssا ے ہ ے ے ہNoamےمتعارف کروائ ان میں نوم چامسssکی Chomskyلssام قابssکان

ےذکssssر جس ن دنیssssائ لسssssانیات میں تشssssکیلی گرامssssر یعssssنی ے ہےTransformational Grammarوپیsٹر گsا ڈاکsور پیش کیsد تصs۔کاجدی

یں: وئ لکھت ہچند نارنگ تشکیلی گرامر ک نظری کی تشریح کرت ے ے ہ ے ے ے

یں وت ہ’’ چامسکی ک نزدیک جمل دو طssرح ک ے ہ ے ے یعssنی اصssلیkernelےہیعنی مssاخوذ سssاد بیssانی جملssوں کssو و Derivedاور ہ ہ تssا اورKernel۔ ہےک ہ

ہے۔باقی سب کو ان س ماخوذ بتاتا ےجملوں ک اجssزا گssو گھٹایایssاKernelےزاروں مsاخوذ … اس قssانون کی مددس ہ���بڑھایsا یاتبssدیل کیssا جاسssکتا ے ہے

(‘‘ یں ۔جمل وضع کی جاسکت ہ ے ے )۸۲ےےچامسکی ک تبادلی قواعد ک اس نظssری ن لسssانی مبssاحث کssو ے ے ےاں ی میں ج ہ���ایssک نssئ رخ پ لاکھssڑا کیssا بالخصssوص ایssک ایس دور آگ ہ ے ہے۔ ہ ےوں اس نظssری کی ےسائنسssی اور عقلی علssوم تssیزی س فssروغ پssار ۔ ہ ہے ے

وجاتی میت کوچند ہے۔ا ہ ہ

وں گ ے۔چامسsssکی کی رائ میں تشsssکیلی گرامsssر ک تین حص ہ ے ے ےلاحص ترکیبی قوانین) ہپ وگا دوسر میں تمssامP.S.Rulesہ ے(ک لی وقف ۔ ہ ے ے

ے(درج کی جائیں گ اور تیسssر میں صssوتیاتT.Rulesتشکیلی قوانین ) ے ے

Page 56: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

وںMorphologicallاور لفظیssات یعssنی Phonoligicalیعنی ہ���قssوانین بلssوم فیلssڈ ک زمssان کی لسssانیات میں گرامssر کی بحث آواز س ےگ ے ے ۔ ے

اں اس وتی تھی چامسکی ک ی ہشروع کی جاتی تھی اور جمل پر ختم ے ۔ ہ ےوگئی یعنی اب زان کی بحث’’ ہےکی کایاپلٹ ے‘‘ یعنی جمل س شروعSہ ے

( وگی ۔وا کر گی اور آوازوں پر ختم ہ ے )۸۳ہیں ک تشکیلی نظری ک امکانات کی مدد ےگوپی چند نارنگ پرامید ے ہ ہےس زبان ک پیچید نظام کو تھوڑ س قوانین میں پssوری جssامعیت اور ے ہ ے ے

ےقطعیت ک ساتھ سمیٹا جاسکتا ی قssوانین اس انssداز س مssرتب کssی ے ہ ہے۔ ےن ) ہجssائیں گ ک برقیssاتی ذ ہ Electronicے Compter وssک )feedرائssےک

جاسکیں جن کی بدولت علامssتیں الفssاظ میں ڈھلیں گی اور الفssاظ خssودوت جssائیں گ آخssر میں انھیں مشssین ٹssائپ ے۔بخssود آوازوں میں تبssدیل ے ہا س س مشینی ترجم کا خssواب بھی رفت رفت ہکرک پیش کر د گی ہ ے ے ۔ ے ےوسک گا یعنی زبssانوں ک کامیssاب تجssزی ک بعssد انگلی ےشرمند تعبیر ے ے ے ہ ہم ہک ایک اشار س ایک زبان ک جمل خود بخssود دوسssری زبssان ک ے ے ے ے ے ے

( )۸۴ے۔معنی جملوںمیں ڈھل سکیں گ کسی بھی زبان کی ترقی کاانحصار اس کی جssامعیت ،قطعیت اور

وتا اس سلسل میں سرمای اردو کو وسعت دیssن ک ےعلمی معیار پر ے ہ ے ہے۔ ہانیسویںصssدی عیسssویں ی ۔لی فن ترجم نگاری کی طرف توج مرکssوز ر ہ ہ ہ ےےتک ادبی و دینی مسائل ک حل ک لی عربی و فارسssی جیسssی منجھی ے ےیئت،نجssوم،فلسssف اور ہوئی زبssانوں س تssراجم کssی گssئ جب ک طب، ہ ہ ے ے ے ہہجغرافی جیس علوم ک لی عssربی وفارسssی ک علاو سنسssکرت زبssان ے ے ے ے ہہک قssدیم سssرمائ س بھی بھرپssور اسssتفاد کیاگیssالیکن بیسویںصssدی ے ے ےےمیںssانگریزوں کی برصssغیر میں آمssد ک نssتیج میںعلمی وادبی ترقیssات ے ے، ، خssاک ،ڈراما ،انشssائی ل مغرب کی طرف موڑ لیاگیا ناول، افسان ہکارخ ا ہ ہ ۔ ہی جیسssی اصssناف نظم ونssثر ن ہمضمون، نظم اورآزاد نظم اور نظم معssروئیں بلک ان اصssناف ہصرف مغربی ادب ک توسssط س اردو میںssداخل ہ ے ے

یں ون منت ی ک مر ترین نمون بھی تراجم ۔ک ب ہ ہ ے ہ ے ہ ے

ےفن ترجم نگاری ک حوال س اصطلاح سازی کافن بھی متعssارف ے ے ہےوا اور اردو زبان کی علمی وقعت بڑھان ک لی عربی، فارسی، ترکی، ے ے ہ

Page 57: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

وئ اصssطلاحات وضssع ندی اور انگریزی زبان کو سامن رکھssت ےیونانی، ہ ے ے ہ۔کی گئیں بقول ڈاکٹر سلیم اختر:

وتssا ہے’’ دنیا کی بیشتر ترقی یssافت زبssانوں ک پssاس واخssر ذخssیر الفssاظ ہ ہ ے ہوجاتی اپنی زبssان میںمssوزوں الفssاظ ہے۔جس س اصطلاح سازی ممکن ہ ے

ہےکی عدم دستیابی کی صور ت میں دیگر زبانوں س رجوع کssر لیاجاتssا ےم عربی و یں اور ہجیس انگریزی میں یونانی اور لاطینی س مدد لیت ہ ے ے ے

(‘‘ ۔فارسی س )۸۵ےےڈاکٹر سلیم اختر کی رائ ک مطابق اردو میںاصطلاح اختراع کرن ے ے

یں کیssونک دنیssامیں وت ت زیاد ہک مقابل میں اصطلاحات ک تراجم ب ہ ے ہ ہ ہ ے ے ےیں، تssراجم تssو اس ی ور ہجس تیز رفتاری س انکشssافات اور ایجssادات ہ ہ ےیں لیکن وضع اصطلاحات ک لی اس تssیز ےتیز رفتاری کاساتھ د سکت ے ہ ے ے

م اصssطلاح سssازی کssافن تssراجم س یں تssا ےرفتاری کا ساتھ دینssاممکن ن ہ ہےمشروط انیسویں صدی اور بیسویںصدی میںمنظم طور پر تراجم کی ہے۔

ےگئ جن کی بدولت اصطلاحات ک تssراجم میں بھی تssیز رفتssاری ن جنم ے ےو یssا وضssع یں ک تssرجم کssافن م اس حقیقت س انکssارممکن ن ہ���لیا تssا ے ہ ہ ے ہ ۔ےاصطلاحات دونوں کssو کمssاحق سssرانجام دیssن ک لssی لسssانی شssعور و ے ے ہ، سssلیس وتی کیونک جس طرح ترجم کاصاف و سssاد ہبصیرت درکار ے ہ ہے۔ ہوناضروری اسی طرح وضع اصssطلاحات ک لssی لازم ک ہو بامحاور ہے ے ے ہے ہ ہو بلک زبssان ک مخصssوص مssزاج اور م ن ےاصssطلاح ثقیssل، مغلssق اور مب ہ ہ ہ ہو اور اس مخصوص وئ وضع کی گئی ہلسانی ڈھانچ کومدنظر رکھت ے ہ ے ےر کو مختصر تssرین الفssاظ میں بیssان ، تصور، کیفیت یا خیال ک جو ہنظری ے ہ

( و ۔کرن کی قدرت رکھتی ہ )۸۶ےجی ک اعتبار س مssرتب ےکسی زبان ک تمام تر الفاظ کو ترتیب ت ے ہ ے، نsیز الفsاظ وجائ ےکرناک ان ک مطلب ک ساتھ ساتھ تلفظ بھی واضح ہ ے ے ہولغت نویسssی ی بھی موجssود ہ����کی صssرفی ونحssوی کیفیت کی نشssان د ہم لاتا لسانی سطح پر لغت کسی زبان ک بssار میں معلومssات فssرا ہک ے ے ہے۔ ہاں لفظssوں کی ہ����کssرن کssامعتبر تssرین ذریع خیssال کی جssاتی کیssونک ی ہ ہے ہ ے ہے۔صssوتی، صssرفی، نحssوی اور معینssاتی حssدود متعین کی جssاتی خلیssل

Page 58: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

م گssیر حیssثیت کی بssابت لکھssت نssگ کی ےصدیقی ذخیر الفاظ لغات وفر ہ ہ ہ ہہیں:

یں بلک ی ن ہ’’… لغت کامنصب الفالظ ک تلفظ اور معssنی کی وضssاحت ہ ہ ےےان ک مآخssذ،اشssتقاقی صssورتوں ،دورب دور کی کیفیتssوں، ان ک محssل ہ ےہاسssssتعمال کی تشssssریح، الفssssاظ ک علاو صssssوتیوں اور صssssوریائی ے

،زور، صssوتی سssطح، متssداد اور ان ک ج ےاکائیوں،قواعدی نکssات، لب و ل ہ ہ(‘‘ … ۔مضمرات وغیر کی تدوین بھی )۸۷ہے

نssد ن ےانیسویںاور بیسویںصssدی میں نامورمستشssرقین اور علمssائ ہ ےنssد میں ہلغت نویسssی پssر اپssنی تssوج مرکssوز رکھی بالخصssوص علمssائ ے ہانسssوی کی ’’غssرائب اللغssات‘‘ سssراج الssدین خssان آرزو کی ہعبدالواسssع لوی نsssدی لغت، سsssیداحمدد ہ’’نsssوادر الالفsssاظ‘‘ گلکرسsssٹ کی اردو ہ‘‘ امیر مینائی کی’’امیراللغات‘‘ ،مولوی نورالحسن کی نگ آصفی ہکی’’فر ہ ہ’’نوراللغsssات‘‘ ،خsssواج عبدالحمیsssد کی ’’ جsssامع اللغsssات‘‘ اور مولsssویےعبssدالحق کی نامکمssل’’اردولغت‘‘ عظیم لسssانی منصssوب ک طssور پssر ے

م ہسامن آئیں تا ےء میں ’’اردو ڈکشssنری بssورڈ‘‘ ک قیssام ک بعssد’’۱۹۵۸ے ے آکسفورڈ انگلش ڈکشنری کلاں‘‘ کی طرز پر ایک جامع لغت یعنی’’ اردوےلغت تاریخی اصssول پssر‘‘ کی تssدوین کssاعظیم منصssوب ط پایssا جس کی ہرین لسssانیات جن میں ہتکمیل میں ملک ک اعلی ترین دانشوروں اورمssا ے ہعلام نیssازفتح پssوری، جssوش ملیح آبssادی، پروفیسssر حمیداحمssد خssان، ےمجنوںگورکھ پوری، ڈاکٹر اختر حسین رائ پوری، ڈاکٹر عندلیب شادانی،،جناب شان الحق حقی،ڈاکssٹر ابssواللیث صssدیقی، ڈاکssٹر ہڈاکٹر سیدعبدالل وحید قریشی ،ڈاکsٹر عبsادت بریلsوی، ڈاکsٹر غلام مصsطفی خsان، ڈاکsٹر آفتاب احمد، ڈاکٹر شمس الدین صدیقی، جناب ممتاز حسssین، پروفیسssروی، وقار عظیم، ڈاکٹر ہکرار حسین، ڈاکٹر شوکت سبزواری، نسیم امرو فرمان فتح پوری، ڈاکٹر اکبر حسین قریشssی،ڈاکssٹر ابوالخssیر کشssفی اور

ےایس متعدد اکابرین ن ے سال محنت اور دید ریزی ک بعssدایک ایسssی۵۸ے ہ ہHistoricalلغت تsssرتیب دی جssssو تsssاریخی ولسssssانی اصssssولوں ) &

Philological Principles۔(کومدنظر رکھ کر تیار کی گئی ڈاکٹر رئوف ےپاریکھ کی رائ میں:

Page 59: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

یںبلک اردو املا کی تssاریخ ) ی ن ہ’’ ی لغت صرف لغت ہ ہ (اورOrlhographyہ‘‘)Semanticsاردو معنیات ) )۸۸ہے۔(کی تفسیر بھی

اردو لغت کی تssssالیف میںجدیدلسssssانی اصssssول وضssssوابط یعssssنی ےاشssتقاقیات ،صssرفیات ونحویssات، تلفssظ و املا، معنیssات ک سssاتھ سssاتھ

ہے۔صوتیات پر بھی خصوصی توج دی گئی بقول ڈاکٹر رئوف پاریکھ: ہ

) کsssاری آوازوں )بھ،پھ،تھ وغsssیر ائی یsssا ہ’’خsssاص طsssور پsssر اردو کی ہ ہ ہجی کو باقاعssد حssروف تسssلیم کssرک رکرن وال مرکب حروف ت ےکوظا ہ ہ ے ے ہ

الگ تقطیع قائم کرنا اور ان کو لغت میںان کی صحیح ترتیب اور مقام پر(‘‘ یں ادی کارنام س کم ن ۔درج کرناایک ا جت ہ ے ے )۸۹ہ

م دو اقسssام میں بssانٹ سssکت ےلسانی مطالعات کو بنیادی طور پر ہ۔یں ہ

عمومی لسانیات۔۱توضیحی لسانیات۔۲

ہعمومی لسانیات زبان کی عمومی خصوصیات اور وظssائف کssاتجزیےکssرتی جب ک توضssیحی لسssانیات کسssی مخصssوص زبssان ک تحقیقی ہ ہےہمطالع کانام اس اعتبار س لسانیات تحقیقی و تنقیدی عمssل کاحص ے ہے۔ ےت می رشssت ب ہبن جssاتی اس لحssاظ س لسssانیات اور تنقیssد کssا بssا ہ ہ ے ہے۔

ڈاکٹر ناصر عباس نیئر تنقیssد اور لسssانیات ک حssوال س لکھssت ےپرانا ے ے ے ۔ ہےہیں:

ون والی لسssانیات کی ے’’ لسssانیات اوردیگssر علssوم ک تعلssق س پیssدا ہ ے ےہشssاخیں جیس سssماجی لسssانیات، نفسssی لسssانیات وغssیر تنقیssد کssو ے

(‘‘ یں… م کر سکتی ۔تعبیرمتن ک نئ انداز فرا ہ ہ ے )۹۰ےےبیسیویں صدی عیسویں میں نssئ تنقیssدی تنssاظر منظرعssام پssر آئ ے

ان نئ تنقیدی وئی ےجن میں زبان ک مطالع کو مرکزی حیثیت حاصل ۔ ہ ے ے نظریات میں ساختیات، پس ساختیات اور اسلوبیات خصوصssا قابssل ذکssر ہیں جن میں لسssانیات کssو اسssاس بنssاکر ادب پssاروں کssو نقssد ونظssر کی

Page 60: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

۔کسوٹی پر پرکھاگیا سوسیئر ،لیssوی سssٹراس، ژاک لاکssاں، رولاں بssارت،ہرومن جیکب سsssssssن اور دریsssssssدا ن مغsssssssرب میں جب ک اردو میں ے پروفیسرمسssعود حسssین خssان ،ڈاکssٹر مssرزا خلیssل بیssگ، ڈاکssٹر شssمس ےالssرحمن فssاروقی اور ڈاکssٹر گssوپی چنssد نارنssگ ن ان جدیssد لسssانی و

۔اسلوبیاتی رویوں کو عملا اختیار کیا

Structuralسssاختیاتی تنقیssد ) criticismان کssق میں زبssے)تخلی یئت پسssندوں ن زبssان ک تشssکیلی ےداخلی نظssام کامطssالع کssرتی ے ہ ہے۔ ہیئssتی ہعناصرا ور لسانی ا متیازات کومرکز نگا بنایا کیونک ساختیاتی اور ہ ہےنقاد ان بنیادی اصولوں کی جانچ ک متمنی تھ جو کسی ادب پssار کی ے ے

یں بقول ڈاکٹر سلیم اختر: وت ۔صورت پذیری میں معاون ثابت ہ ے ہ

یئت پسssندوں یssا ان س متssاثرین ن زبssان ک مطssالع کssوا ے’’ روسssی ے ے ے ہےساسی حیثیت د کر ادب پاروں میں ملن وال لسانی نظام کی تحلیلی ے ےےتشریح پر ب حد زور دیا… اسی بنا پر شکلووسکی ن شاعری کو’’زبان ےہکی تعمیر‘‘ قرار دیا تھا جس کا نتیج ی نکلا ک ادب پاروں کامطالع زبssان ہ ہ ہ

(‘‘ لوئوں کاتجزی بن کر ر گیا ۔اور اس ک ٹیکنیکل پ ہ ہ ہ )۹۱ےہساختیات ن مطالع ادب میں لسانی سssاختیاتی تشssریح متن یعssنی ے

inguistic Strurtural Text Description۔ک طریق کو رواج دیا اس ے ے طرح جدید اور مقبول ترین انداز نقد میںساختیات اور اسلوبیات دلچسپی

ے۔کامحور بن

ی کی طرح اسsلوبیات میں بھی زبsان،اسsلوب اور لفsظ ہساختیات ی می رشت کو بنیاد بنایاگیا اسلوبیات دراصل توضیحی لسssانیات ہک با ۔ ے ہ ےٹ کssر ہکی ایک شاخ جس میں مشرق ک روایتی مطالع اسلوب س ے ہ ے ہےہے۔لفظیات وصوتیات کی تحلیل پر خصوصی توج دی جاتی ڈاکssٹر گssوپی ہ

یں: ہچند نارنگ’’ ادبی تنقید اور اسلوبیات‘‘ میںرقم طراز

ی کssرتی ک فن کssار ن ممکن تمssام ہ’’… اسلوبیات اس بات کی نشاند ے ہ ہے ہےلسانی امکانات میں س اپن طرز بیان کاانتخاب کس طرح کیssا اور اس ے

(‘‘ یں وا، اس ک امتیازات یاخصائص کیا ۔س جو اسلوب خلق ہ ے ہ )۹۲ے

Page 61: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

: ےڈاکٹر گوپی چندنارنگ کی رائ

ہے۔’’ اسssلوبیاتی تجssزی زبssان کی کسssی بھی سssطح کssول کssر ممکن ے ہیں: ہلسانیات میںزبان کی چار سطحیں خاص

PhonologyصوتیاتMorphologyلفظیاتSyntaxنحویاتSemanticsمعنیات

ہے… اسلوبیاتی تجزی میںان لسانی امتیازات کو نشssان زدکیاجاتssا جن کی ہد کی شssناخت یئت، صssنف یاع ، مصنف، شاعر، ہ���وج س کسی فن پار ہ ے ے ہ

(‘‘ و … ۔ممکن )۹۳ہےحق ی ک اردو ادب میں بھی اب جدید لسانی نظریات س خاطر ہ ہے ہا اور لسssانی و اسssلوبیاتی تجزیssات پssر ہےخوا استفاد کارجحان فروغ پار ہ ہ ہی کیsssssونک لسsssssانیات ) ہبیش از بیش تsssssوج صsssssرف کی جsssssار ہے ہ ہ

Philologyاظرssدی تنssن اور نیاتنقی ہ)پڑھن اور پڑھان وال کو ایssک نیssا ذ ے ے ے: یں ک ن میں حق بجانب ڈاکٹر گوپی چند نارنگ ی ک م کرتی ہفرا ہ ے ہ ہ ہے۔ ہ

لسssانیاتی تجssزی اب صssرف ن کssادور ہ’’ ی دور مشssین اور برقیssاتی ذ ۔ ہے ہ ہا بلک ریاضssی داں، منطssق داں اور یں ر رلسssانیات ک تصssرف میں ن ہما ہ ہ ے ہ

ری دلچسssپی ل رین بھی اس میں گ ےطبیعیات،برقیات و سمعیات ک ما ہ ہ ےیں یں… لسانیات میں روزبروز معلومات ک نئ افق سssامن آر ۔ر ہ ہے ے ے ے ہ ہےاس س زبssان ک مطssالع میں بیش ےلسانیات کی دنیا تجرب کی دنیssا ے ے ہے۔ ے… اگsssر اردو دور جدیsssد ک تقاضsssوں کوپsssورا امsssدد لی جاسsssکتی ےب ہے ہتی تو اس کومستقبل میں لسانیات س زیاد س زیاد استفاد ہکرناچا ہ ے ہ ے ہے ہ(‘‘ وگی وگا جیس جیس وقت گزر گا لسانیات کی روشنی عssام ۔کرنا ہ ے ے ے ہ

۹۴(

Page 62: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

لسانیاتی تحقیق پر ایک نظر:وا؟ ان سssوالات کاشssافی و حتمی اںاور کیس ہ����زبان کاجنم کب ،ک ے ہیں حقیقت تssو ی ک زبsان رین لسsانیات ک لssی ممکن ن ہجواب دینا ما ہے ہ ۔ ہ ے ے ہذا زبان کی تssاریخ بھی ل ی حضرت انسان ک ساتھ جنم لیا ہہن روز ازل ۔ ے ہ ےم ی پرانی جتsنی ک حیsوان نsاطق یعsنی انسsان کی زبsان کsو ہاتنی ۔ ہ ہے ہیں اس کssاپس منظssر اسssاطیری ۔خssدائی تحف س تعبssیر کssر سssکت ہ ے ے ےیں اتھ میںن مssار ۔نوعیت کا اور اس کی قدامت کاکوئی ٹھوس ثبوت ہ ہ ے ہ ہے

یل بخاری: ہبقول ڈاکٹر س

لی سsانس کب لی یں بتایاجاسsکتا ک اس دھsرتی پsر پ ہ’’ جس طsرح ی ن ہ ہ ہوجsائیں گی اسssی طssرح ی بھی ہگئی اور سنسار کی سانسیں کب پوری ہیں ک سکتا ک بssولی کب س چلی اور کب تssک چلssتی ر گی ۔کوئی ن ہے ہے ے ہ ہہ ہر مsاری سssوچ س بsا نچ س اور آن والا پsل ماری پ واپل ہوقت کا بیتا ے ہ ے ے ہ ہ ہ

)۹۵ہے۔‘‘)ڈاکssٹر ہے۔تقریر ک ساتھ ساتھ تحریssر کی عمssر بھی خاصssی پssرانی ے

ےفرمان فتح پوری کی رائ ک مطابق: ے

رین ن مصssر،عssراق اور وادی ے’’ تاریخ ک محققین اور آثار قدیم ک مssا ہ ے ہ ےذیبوں کssو قssدیم تssرین بتایssا ان علاقssوں میں جssو نssئی ہے۔سssندھ کی ت ہیں ان س ی پت چلتا ک عیسی علی السلام کی پیssدائش وئی ہکھدائیاں ہ ہے ہ ہ ے ہ ہ

زار) ہس پانچ اں آبssاد تھ و فن تحریssر س( ۵۰۰۰ے ل جو لssوگ ی ےسال پ ہ ے ہ ے ہ(‘‘… )۹۶ےبھی واقف تھ

وتی ہےزبان ن کسی فرد واحد کی کاوشssوں ک نssتیج میں ایجssاد ہ ے ے ہوتssا زبssان ہے۔اور ن اس فنا کرن میں کسی ک زور و زبردستی کادخssل ہ ے ے ے ہذیب ک ارتقا س مشروط انسssان کی سssماجی انی ت ہے۔ک ارتقا کی ک ے ے ہ ہ ےیں ڈاکٹر جمیssل جssالبی ۔و معاشرتی ضرورتیں زبان کو بناتی اور بگاڑتی ہ

یں: ہ’’تاریخ ادب اردو‘‘ جلد اول میں رقم طراز

ے’’ جس طرح کائنات میں حیات کا ارتقا خssود انسssان ک ارتقssا کی تssاریخذیب کی تssاریخ کssازریں بssاب ہبن جاتا اسی طرح زبان کا ارتقا کسی ت ہے۔۔

Page 63: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ذیبی عوامل، رنگارنگ قدرتی عناصر، مسلسل میل … مختلف ت ہبن جاتا ہےہجول اور رسوم معاشرت گھل مل کر رفت رفت صدیوں میں جاکر کسssی ہر زبان میں لسssانی یں اسی لی دنیا کی وت ہزبان ک خدوخال اجاگر ے ۔ ہ ے ہ ے، وتssا ہےعمssل اور ادب کی تخلیssق ک درمیssان وقت کاایssک طویssل فاصssل ہ ہ ے… لسsانی ارتقsائی تsاریخ جب ایsک ہےبولی،صsدیوں میںجsاکر زبsان بنssتی اں محسوس کرن والاانسان،سssوچن والا نچ جاتی ج ےایسی منزل پر پ ے ہ ہے ہنچان وال افراد اس زبssان ن اور اپن مافی الضمیرکو دوسروں تک پ ےذ ے ہ ے ہیں تssو ادب کی تخلیssق ولت پssات ار کی س ہمیں اپssنی صssلاحیتوں ک اظ ے ہ ہ ے

(‘‘ )۹۷ہے۔اپناسر نکالتی وتssا ہجس طرح زبان اور ادب کی تخلیق ک مابین صدیوں کافاصssل ہ ے

ے(ک درمیان تحقیssق کاایssکLinguisticsہے اسی طرح ادب اور لسانیات ) ہے۔تسلسل موجود بحیثیت ایک جدید علم، لسانیات کی عمssر سssاٹھ سssترل لسsانی مطالعssات کssولغت نگssاری اور ل پ پ وگی ہ���برس ک لssگ بھsگ ے ہ ۔ ہ ے قواعد نویسی تک محدود خیال کیاگیا، عربی ادب میں تلفظ کی اصطلاح۔اور آوازوں ک مخارج کولسssانی مطssالع ک لssی ضssروری سssمجھا گیا ے ے ے ےمی رشssتوں کوسssمجھن ک ےالفاظ ک اشتقاق اور مختلف زبانوں ک با ے ہ ے ے

وا انیسویںصssدی ک آغssاز تssک میت میںاضssاف ےلی تقابلی لسssانیات کی ا ۔ ہ ہ ہ ے۔مغرب میں لسانی مطالعات ن باقاعد ایک علم کی شکل اختیار کر لی ہ ے

م اردو میںمغsربی محققین جیسsا مربsوط لسsانی علم فssروغ ن پاسsکا ہتا ہم شعرا و ادبا ک لسانی شsعور اور زبsان دانی ک رمsوز س واقفیت ےتا ے ے ہ

وسکت قدیم ترین اردو ادب میں بھی زبان و بیان ک یں م منکر ن ےک ے۔ ہ ہ ہ ےہے۔جمل مسائل پر رائ زنی موجود زبان وبیان، لفظ و معنی اور اسssلوب ے ہم لسssانی ہک حوال س معروف اساتذ سخن کی شاعران تعلیاں بھی ا ہ ہ ے ے ے

یں ۔امور پر مبنی ہ

اردو ادب میں لسانی و ادبی روایت کا پیشرو حضرت امssیر خسssرورایا جاتا امssیر خسssرو ) ہے۔کوٹھ ہء( ن گیssار سssلاطین کازمssان۱۳۲۵۔ء۱۲۵۳ہ ہ ے

بقssول لائ فت زبssان ک ۔حکومت دیکھا،نگر نگر کی سیر کی اور شssاعر ے ہ ہڈاکٹر سلیم اختر:

Page 64: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

بی زبssان عssربی،دربssار اور ادبیssات ندوی تھی، مssذ ہ’’ ان کی مادری زبان ہےکی زبssان تssرکی اور فارسssی تھی و ان سssب زبssانوں ک سssاتھ سssاتھ ہ ۔ےسنسکرت اوربعض مقssامی بولیssوں س بھی آشssناتھ اور ان سssب میں ے

(‘‘ ن پر قادر تھ ے۔شعر ک ے (۹۸ہےامssیر خسssرو کی درج ذیssل ریخت غssزل ایssک مسssتند لسssانی حssوال ہ

: ہےکادرج رکھتی ہ

ےزحال مسکیں مکن تغافل درائ نیناں بنائ بتیاں ے

یو کا لگائ چھتیاں جراں ندارم ا جاں ن ل ےچوتاب ہے ہ ہ ے ہ

جراں دراز چوں زلف و روز و صلت چو عمر کوتا ہشبان ہ

ےسکھی پیا کو جو میں ن دیکھوں تو کیس کاٹوں اندھیری رتیاں ہ

ہلسانی اعتبار س اس غزل ک مطلssع کاآدھssا مصssرع فارسssی اور ے ےندوی میں امیر خسرو ریخت ک روایت ساز تھ ان کاکلام اردو ےدوسرا ے ہ ہے۔ ہ

عائش سعید کی رائ میں: ےک تشکیلی دور س تعلق رکھتا ہ ۔ ہے ے ے

م رخ وں وغیر میں بھی لسانی تشکیل کاایssک ا یلیوں اور دو ہ’’ ان کی پ ہ ہ ہلوی الفssاظ ت س اشعار میں پوربی، بھوج پوری اور د … ان ک ب ہملتا ے ہ ے ہےمجمssوعی طssور پssر امیرخسssرو ک کلام کssوکھڑی ےکی آمssیزش ملssتی ۔ ہے

(‘‘ ہے۔بولی کااولین نمون قرار دیاجاسکتا (۹۹ہاوت اور ،گیت،ک ، ک مکرنیاں، دوسsخن یلیاں ،دو ہ���امیرخسرو کی پ ے ہہ ہے ہندی انھوں ن یں ارت کامن بولتاثبوت ہڈھکوسل وغیر ان کی لسانی م ے ۔ ہ ہ ہ ہ ےم شیروشssکر کssرک ایssک نssئ لسssانی ےو فارسی اور مقامی زبانوں کو با ے ہ

م کردار اداکیا ہے۔کلچر کی تشکیل میںا ہ

ویں صssدی عیسssویں میں سssرزمین دکن میں اردو کssو علمی ہتssیروچکاتھا اردو زبان کی تssرقی ک حssوال س ےوادبی زبان کادرج حاصل ے ے ۔ ہ ہ

یں بالخصsssوص ہاس دور کی مثنویsssاتی ادب کsssونظر انsssداز کرنsssاممکن نی کی تصانیف ’’سب رس‘‘ اور ’’قطب مشتری‘‘ زبان و بیssان ک ےملاوج ہ

یں محssترم عائش سssعید اردو ک لسssانی و ےجدید اسssلوب کی ترجمssان ہ ہ ۔ ہ

Page 65: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ےفssنی ارتقssا ک حssوال س مثنssوی’’ قطب مشssتری‘‘ کی کلاسssیکی ادب ے ےیں: وئ رقم طراز میت متعین کرت ہمیںا ے ہ ے ہ

ت ی ن اپنی اس مثنوی میں دیگر خصوصیات ک ساتھ ساتھ ب ہ’’ ملاوج ے ے ہانھssوں ن کsرداروں کی زبsان مختلsف یں ےس لسsانی تجssرب بھی کsی ۔ ہ ے ے ےیں اس کی حیثیت ن صرف تاریخی بلک ی ہزبانوں ک الفاظ ادا کرائ ہ ہے ہ ۔ ہ ے ےذیب ومعاشssرت اور زبssان و بیssان ل کی ت ہ���آج س تقریبا چار سو سال پ ے ہ ے

(‘‘ … ر س مزین و آراست بھی ۔ک اسلوبیاتی جو ہے ہ ے ہ )۱۰۰ے زبان وادب کی ترقی میں سرزمین دکن کssاکردار ناقابssل فرامssوشوں کی سرپرسssتی میںssاور امیرخسssرو ا ادب دوست، ادب نواز بادشssا ہر ۔ ہنچی تو عssادل ون والی ریخت کی روایت جب ول دکنی تک پ ہس شروع ب� ہ ے ہ ے

ی دور ک نامور غزل گssو اور مثنssوی گssو شssعرا س ی اور قطب شا ےشا ے ہ ہم ہخاصا مستحکم بناچک تھ ولی ن دکنی اور فارسssی روایssات کssو بssا ے ے۔ ے ےشیر و شکر کیا اور اردو زبان کو ایسا نکھارعطا کیاجس ک اثssرات ولی

ہے۔ک بعد بھی دوصدیوں تک اردو زبان پر ثبت ر ے

ر بنایssا ام کssو کلام کssاجو ہدکن میں ول اور شssا حssاتم ن صssنعت ای ہ ے ہ ب�ام گssوئی کی تحریssک کی صssورت میں نمایssاں لی میںای ہجس ک اثرات د ہ ےام ن فیشssن کی صssورت اختیssار کssر لی شssرف اںssا ی ی ۔وکر سssامن آئ ے ہ ہ ے۔ ے ہ ےالدین مضمون،خان آرزو، رنگین، یsک رنsگ اور شsاکر نsاجی جیس قssادرنچی وئی شssاعری کی روایت مssی وسssود تssک پ وتی ۔الکلام شssعرا س ہ ب� ب� ہ ہ ے

ام گوئی ک زیر اثر لسانی بوقلمونیاں منظرعام پر آئیں بناوٹ، تصنع ۔ای ے ہےاور لفظی پینتر بازیوں س قطع نظssر اس تحریssک ن زبssان کی تssرقی ے ے

ےمیں کلیدی کردار اداکیا تفحص الفاظ ک شssوق میں زبssانوں ک خزیssن ے ے ۔ےکھنگال دی گئ اور تحقیssق لفظی کی روایت ن ادبی دنیssا کssو فن لغت ے ےےنگاری کی طرف متوج کیا اس سلسل میں سراج الدین خssان آرزو کی ۔ ہہے۔کتاب’’نوادر الالفssاظ‘‘ نقط آغssاز کssادرج رکھssتی خssان آرزو لسssانیات ہ ہری وا ذوق رکھssت تھ اور اشssتقاقیات پssر ان کی نظssر بssڑی گ ہ���کامنجھا ے ے ہ

ر ےتھی ان کی دیگر کتب یعنی ’’سراج اللغssات‘‘ اور ’’مثمssر‘‘ ان ک گ ہ ے ۔’’نوادر الالفاظ‘‘ ک دیباچ یں ڈاکٹر سیدعبدالل ہلسانی شعور کی عکاس ے ہ ۔ ہ

یں: ہمیں لکھت ے

Page 66: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ندوسssتانی ندوستانی زبان کی لسانی تحریک کی بنیssاد رکھی وںن ہ’’ ان ۔ ہ ے ہےفیلالوجی ک ابتدائی قواعد واضح کی اور زبssانوں کی ممssاثلت دیکھ کssر ے

(‘‘ ۔ان ک توافق اور وحدت کاراز معلوم کیا )۱۰۱ےہ’’نوادر اللفssاظ‘‘ ک بssار میں ڈاکssٹر سssلیم اخssتر کی رائ ملاحظ ے ے ے

: ےکیجی

ہ’’… خان آرزو ن جس انداز میںمختلف زبانوں ک الفاظ کا تقابssل کیssا ی ے ےوں ن تلفssظ اور املاک ےمروج لسانی اصولوں س مطssابقت رکھتssا ان ے ہ ہے۔ ے

ل وئ عوامی استعمال کی بجssائ ا ہ���بار میں دقت نظری کاثبوت دیت ے ے ہ ے ےد میںssاردو کssا ایسssا مسssتند ہزبان ک تلفظ اور املا کو بنیاد بنایااور اس ع ے

(‘‘ وتاگیا و میت میں دن بدن اضاف ۔لغت لکھاجس کی لسانی ا ہ ہ ہ )۱۰۲ہےلسsssانی شsssعور کی پختگی ن دنیsssائ ادب کsssو اصsssلاح زبsssان کی ے۔تحریکوں س متعارف کروایا زبان کو معیاری، فصیح اور تخلیقی سssطح ےےپssر کارآمssد بنssان ک لssی نامssانوس اور ادق الفssاظ و تssراکیب س پssاک ے ے ےہکیاگیا اصلاح زبان ک عمل ن تحریک کی صورت اختیssار کssر لی چنssانچ ے ے ۔ر جان جانssاں اور شssا حssاتم س ل کssر مssی و سssود اور آت و ب�مرزا مظ ب� ب� ے ے ہ ہد اردو زبان کو لسانی و اسلوبی اعتبار س نکھار عطا د ب ع ےناسخ تک ع ہ ہ ہوتی گئیں زبssان کssو فصssاحت ۔کرن کی شعوری کاوشیں تیز س تیز تر ہ ے ےےکی سند عطا کرن ک لی دکنی اسلوب کو ترک کرک فارسی ادب کی ے ے ے۔روایت س اسsssتفاد کیاگیsssا مولانامحمدحسsssین آزاد ’’آب حیsssات‘‘ میں ہ ے

یں: ہلکھت ے

یں مگر ان ہ’’ایک زبان ک محاور کو دوسری زبان میں ترجم کرناجائزن ہ ے ےو گیا ک ی فssرق بھی اٹھ گیssا اور اپssن کssار ےدونوں زبانوں میں ایسا اتحاد ہ ہ ہہآمssد خیssالوں ک اداکssرن ک لssی دل پssذیر اور دل کش اور پسssندید ے ے ے ےیں کبھی بجنی اور کبھی تssرجم کssرک ، ان ےمحاورات جو فارسی میںدیکھ ہ ہہ ہ ے

نssدی میں اس کssاترجم ڈھونssڈیں تssو ہلیا مثلا ’’بر آمدن اور بسر آمدن‘‘، ہ(‘‘ یں ہے۔ن )۱۰۳ہ

ل دلی ن دیگssر زبssانوں بالخصssوص فارسssی زبssان س جssذب و ےا ے ہہانجذاب ک عمل میںاس بات کاخاص خیال رکھا ک فارسی س صرف و ے ہ ے

Page 67: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ری ہ���تراکیب مستعار لی جائیں جو اردو زبان کی ساخت اور مssزاج س گ ےوں زبان کssو نامssانوس الفssاظ س پssاک کssرن ک لssی ےمطابقت رکھتی ے ے ے ۔ ہ

ر ت س الفاظ متروک و مردود ٹھ ۔ب ے ہ ے ہ

یssد میں ان اصssلاحی ہمولانssا آزاد’’ آب حیssات‘‘ دوسssر دور کی تم ےیں: ہکاوشوں کی بابت لکھت ے

د ک نکsال ڈال مگssر پھsر ک ع ت س لفsظ ولی ے’’ ان کی اصsلاح ن ب ے ہ ے ب� ے ہ ےےبھی بھل ر اور گھیر گھیر اور مر بجssائ مرتssا اور دوان بجssائ ہ ہے ے ہے ے ے ے ے ہ

ہے۔دیوان اور میاں اور فقط جان کالفظ بجائ معشوق مو جود متاخر بن ے ہےاس کی جگ جان جاں ،یاجانا، یا یssار یادوسssت یssا دلssبر وغssیر بولssن لگ ے ہ ہ

ا اور بssل گیssا یعssنی جssل گیssا یعssنی سجن ر ا ن دور دوم میں ن ر ہمگر مو ۔ ہ ہ ہ(‘‘ ہے۔صدق گیااور من بجائ دل بھی ے )۱۰۴ہ

دزریں کی لسانی اصلاحات ک نتیج میں اردو زبان کا روپ نکھر ہع ے ہلی اور لکھنssssو کی ادبی محافssssل ن مزیssssد ےکssssر سssssامن آیاجس د ہ ے ےےتمکنت ،تازگی اوروقssار بخشssا، مصsحف ،جssرا اور انش ن لفظیssات پsر ب� ب� ب�ےخصوصی توج دی امssا م بخش ناسssخ ن زبssان کssو بنssان کی کاوشssو ں ے ۔ ہہمیں فصاحت و بلاغت ک نئ معیار متعارف کروائ ناسssخ ن اپssن پخت ے ے ے۔ ے ےنssگ لفظی لی مssرتب صssوتیات اور آ وئ پ ہلسانی شعور کوبروئ کارلات ہ ہ ے ہ ے ے

: ہجیس مسائل زبان کو موضوع بنایا بقول ڈاکٹر سیدعبدالل ۔ ے

وں ن ادبی زبssان کی تصssحیح ی ک ان ے’’ناسssخ کااصssلی کارنssام ادبی ی ہ ہ ہے ہ ہےوتوسیع ک لی خاص کوشش کی اور شست مذاق کی تشفی ک لssی ے ہ ہے ے ےےالفاظ ک نقل و گرانی اور حروف کی صssوتی خوبیssوں اور خرابیssوں ک ے

وںssن ایssک طssرف شssاعری کssو … ان ےتوضیحی اصولوں پر خاصا زور دیا ہ ہےہصحت لفظی س پیوند دیssااور دوسssری طssرف شssاعران ذوق کssو نssاگوار ے

(‘‘ ۔آوازوں س بچا کر صوت خوش اور لفظ درست کاربط قائم کیا )۱۰۵ے’’ دریssائ لطssافت‘‘ لکھ کssر ےاسssی دور میں انشssا الل خssاں انش ن ے ب� ہ

میت د ےمقامی بولیوں اور مختلف طبقات کی زبssان اور مکssالموں کssو ا ہماری توج سماجی لسssانیات کی جssانب مبssذول کssرائی انشssا علssوم ۔کر ہ ہہمتداول ک علاو صرف ونحو، لغت و لسانیات، روزمر و محاور اور علم ہ ہ ے ہ

Page 68: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

’’دریائ لطافت‘‘ اردو زبان و قواعssد کی ےعروض پر دسترس رکھت تھ ے۔ ےل زبان ن لکھا بقول ڈاکٹر جمیل جالبی: لی کتاب جس کسی ا ہےپ ے ہ ے ہے ہ

لی بsار اردو ہ’’ دریائ لطsافت‘‘ کی بنیsادی خصوصsیت ی ک اس میں پ ہ ہے ہ ےےزبان ک مزاج کو سامن رکھ کر اس ک قواعد و اصول بیssان کssی گssئ ے ے ے ے

وتا ک فی الواقع اردو ایک الگ زبssان وئ محسوس ہیں… اس پڑھت ہے ہ ے ہ ے ے ہے جو عربی،فارسی،ترکی وغیر ک اثرات ک باوجود اپنی الگ شخصیت ے ہ ہے

(‘‘ )۱۰۶ہے۔اور اپنا الگ مزاج رکھتی لوئوں ک ساتھ ساتھ دخیssل الفssاظ کی نسssبت ےزبان ک صوتیاتی پ ہ ےم اور وں ن جو اصول متعارف کروائ و آج بھی لسانی اعتبssار س ا ہان ے ہ ے ے ہ

یں یعنی: ہقابل عمل

و و گیsssا خsssوا و لفsssظ عsssربی ہ�������’’جsssو لفsssظ اردو میں آیsssا و اردو ہ ہ ہ ہو یا پوربی، اصssل کی رو س غلssط و یا سریانی،پنجابی ےیافارسی،ترکی ہ ہہےو یا صحیح و لفظ اردو کالفظ … اور اس کی صssحت اور غلطی اس ہ ہ

(‘‘ ہے۔ک اردو میں رواج پکڑن پر منحصر ے )۱۰۷ےد میں فssورٹ ولیم کssالج اور گssل کرسssٹ کی لسssانی ہ����انش ک ع ے ب� خدمات منظر عssام پssر آچکی تھیں بالخصssوص لغت نویسssی جس کاآغssاز

وا تھا اس یورپی محققین و مستشssرقین ن دور جدیssد ک ےفارسی س ے ے ہ ےنگ کیا ڈاکٹر جمیل جالبی کی رائ ک مطابق: م آ ےتقاضوں س ے ۔ ہ ہ ے

اں کی دیسssی زبssانوں یعsssنی ہ�����’’ کمپsssنی ک انگریssز اسssاتذ ن جب ی ے ہ ےندی وغیر اور دوسری علمی زبssانوں عssربی، فارسssی، ٹی، ،مر ہاردو،بنگل ہ ہ ہم اور یں پت چلا ک ی سssب زبssانیں بssڑی ا ہسنسکرت ک مطالع کیssا تssو ان ہ ہ ہ ہ ہ ےکاروں ت س ادبی و علمی شssا وں ن ن صssرف ب یں… ان ہتssرقی یssافت ے ہ ہ ے ہ ہ ہےکاانگریزی زبان میں ترجم کیا بلک ان زبانوں ک قواعد، گرامر اور لغات ہ ہونیssوالی اردو انگریssزی اور انیسssویں صssدی میں تssالیف ہبھی تیssار کیں ۔(‘‘ یں ۔انگریزی اردو لغssات و قواعssد اسssی رجحssان کی ترجمssانی کssرتی ہ

۱۰۸(

Page 69: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ندوستانی پریس کssا قیssام عمssل میں ہگل کرسٹ کی کاوشوں س ےندوستانی زبان س متعلق ستر کتssابیں تحریssر کیں جن میں ہآیا اس ن ے ہ ے ۔

یں: ہدرج ذیل کتب لسانیات ک فروغ میں سنگ میل کی حیثیت رکھتی ے

-A Dictionary of English and Hindustani-Hindustani Philology-A Grammar of the Hindustani Language-The Oriental Linguist-A New Theory of Persian Verbs-The Hindustani Arabic Mirror

م کارنssام ی ک ہیssورپین اور بالخصssوص انگریssز لغت نویسssوں کssاا ہے ہ ہ ہ۔انھوں ن لغت نویسی ک جدیداصssولوں اور قواعssد ک مطssابق کssام کیا ے ے ےتمssام کیssا ۔تقابلی لسانی اور تقابلی صوتیات کوملحوظ رکھا اشتقاق کاا ہ ۔ہاس سلسssل میں دلچسssپ بssات ی ک خssود تssو ی لssوگ اردوکی بعض ہ ہے ہ ےےاصssوات کی درسssت ادائیگی س قاصssر تھ مگssر اپssنی ڈکشssنریوں میں ےےانھوں ن صوتی مخارج ،املا اور تلفظ ک بار میں بطور خssاص سssعی ے ےےکی اس پر مستزادی ک الفاظ و محاورات ک اسssتعمال کی مثssالوں میں ہ ہےاشعار نقل کی الغرض انھوںن مقامی لوگوں کو لغت نویسssی ک فssنی ے ے۔

( ۔رموز س آگا کیا ہ )۱۰۹ےےفورٹ ولیم کالج س وابست پروفیسر صاحبان اور گssل کرسssٹ ک ہ ے

ہعلاو دیگر غیر وابست انگریز اور فرانسیسssی محقssق بھی زبssان اردو کی ہندوسssتانی ہترویج واشssاعت میں سssرگرم عمssل ر ان میںٹssامس روبssک) ہے۔از رانی( جوزف ٹیلر )اردو انگریزی لغت( ، گارساں دتاسی ہلغت لغت ج ؍یں میکس مssولر ۔)تاریخ ادبیات اردو( اور میکس مولر ک نام قابل ذکssر ہ ے’ زبssان کی سssائنس ‘‘ زبssان و ادب اور الفssاظ کی سرگزشssت میں ےن

م لسانی مسائل پر تحقیق کی جب ک جssان بیمssز ن ےاشتقاقیات جیس ا ہ ہ ے

Page 70: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

(An Outline of Indian Philologyکاتقابلی زبانوں آریائی ند ہ(میں ۔مطالع پیش کیا ہ

ر لسsان جsارج گریرسssن " ہبیسویں صدی ک آغsاز میں مغsربی مsا ےThe Survey of Indian Languageے"ک زیر عنوان برصغیر میں بولی

ےجان والی زبانوں کاتفصیلی سssرو کیssا جس لسsانیات ک موضssوع پsر ے ے ےےبنیssادی مآخssذ کی حیssثیت حاصssل عائش سssعید اس سssرو کی بssابت ہ ہے۔

یں: ہلکھتی

لا اور جامع تفصیلی کssام جssو برصssغیر کی زبssانوں ک بssار میں ے’’ ی پ ے ہے ہ ہےسائنسی اصولوں ک تحت کیاگیا… اس جائز میں زبانو ں ک صوتیاتی ے ے

(‘‘ (۱۱۰ہے۔،نحوی اور سماجی صورت حال پر بھی روشنی ڈالی گئی ہء کی جنssگ آزادی ک بعssد لسssانی تssرقی کی را پssر اگلا قssدم۱۸۵۷ ے

وئی سائنٹیفک سوسائٹی ۔سرسید احمد خان کی علی گڑھ تحریک ثابت ہندی کو ندی تنازع ک تناظر میں اردو اور ہکاقیام عمل میں آیا نیز اردو ے ہ ہ

ےدو الگ زبانوں کی حیثیت س شناخت کروایssا گیssا لسssانیاتی تحقیssق ک ۔ ےد کاسssب س معتssبر نssام مولانامحمدحسssین آزاد کssا ےحssوال س اس ع ہ ے ےلی بار لسانیات کو موضوع بنایاگیا نssیز ’’آب ’’سخندان فارس‘‘ میں پ ہ ۔ ہےت س نظریssات س اختلاف رکھssن ک بssاوجود ےحیssات‘‘ میں ان ک ب ے ے ے ہ ےم میت تسssلیم کssی بنssا ہتاریخی لسانیات ک حوال س اس کتssاب کی ا ے ہ ے ے ےیں ر سssکت آزادن ن صssرف اردو ک دیگssر زبssانوں س روابssط پssر ےن ے ہ ے ے۔ ہ ہ

۔روشنی ڈالی بلک صرفی ونحوی مسائل پر بھی مدلل گفتگو کی ہ

یں: وئ لکھت میت اجاگر کرت ہاردو کی ا ے ے ہ ے ہ

ر زبان ک فصحا کاقاعد ک اپssنی زبssان میں تصssرفات لطیssف س ے‘‘ ہ ہے ہ ے ہمssاری اردو یں، ہکچھ ایجاد کرک نئ الفssاظ اور اصssطلاحیں پیssدا کssرت ہ ے ے ے

(‘‘ ی یں ر ۔بھی اس میدان میں کسی س پیچھ ن ہ ہ ے )۱۱۱ے ہبیسssویں صssدی عیسssوی میں لسssانیات کوعلssوم جدیssد میں شssمارڈاکssٹر ل مغرب ن لسانیات کssو سssائنس کssادرج عطssا کیssا ۔کیاجان لگا ا ہ ے ہ ۔ ے

Page 71: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

وئ لکھssت ےابواللیث صدیقی اس صssورت حssال کی طssرف اشssار کssرت ے ہ ے ہہیں:

ہے‘‘ جدیssد لسssانیات بیسsویں صssدی کssا علم جس کی اسssاس سssائنٹیفکسssت جدیssد میکssانکی سssت آ ہطریق مطالع اور تجssرب پssر رکھی گssئی اور آ ہ ہ ہ ہ ہ… آج جدیدلسssانیات میں ون لگ ےذرائssع اوروسssائل اس میں اسssتعمال ے ہو ہصوتیات،معنیات ،تشریح، ساخت زبان ک الگ الگ مستقل موضوعات ےیں ،طبیعیات ،نفسssیات ،ریاضssی، شssماریات ،منطssق اور انجینئرنssگ ہگئ ےو گیا میکانکی ترجموں کی کوشssش میں م ہے۔س اس کاتعلق ب حد ا ہ ہ ے ے(‘‘ یں… ون لگ ۔اب زبssانوں ک مطssالع میں بھی کمssپیوٹر اسssتعمال ہ ے ے ہ ے ے

۱۱۲(ےبیسویں صدی میں فروغ پان وال لسانی تحقیق ک رجحانssات کی ے ے

: ہےدرج بندی اس طور کی جاسکتی ہ

ےاردو زبان ک آغاز وارتقا اور اس ک مختلف ناموں پر تحقیق۔ ے

ےاردو زبان کاتعلق کسی خاص مقام یاخط س جوڑاگیا۔ ے

ےاردو زبان کا تعلق کسی خاص بولی یا زبان س قائم کیاگیا۔

لسانی مسائل پر علمی و تحقیقی کتب تحریر کی گئیں۔ ےاطلاقی وتوضیحی لسssانیات ک تحت ادب پssاروں کالسssانی و۔

ہاسلوبیاتی تجزی کیاگیا

اں تssک اردو زبssان ک آغssاز و ارتقssا اور اس ک مختلssف نssاموں ےج ے ہاول ل اس زبان ک مختلssف نssام مسssتعمل ر ۔کاتعلق ’’اردو‘‘ س پ ہے ے ے ہ ے ہےچانssا گیssا شssا مssیراں جی نssدی ک نssام‘‘ س پ نssدی‘‘ یssا’’ ہاول اس ’’ ۔ ہ ے ے ہ ہ ےندی‘‘ ’’ زبان ی وغیر اس ان الدین جانم اور ملا وج ہشمس العشاق، بر ے ہ ہ ہےس تعبیر کرت ر غالب ن بھی اپssن خطssوط ک مجمssوع کssو’’عssود ے ے ے ہے۔ ے ے

۔ندی‘‘ ک نام س موسوم کیا ے ے ہ

ابتssدا میں ‘‘ کانssام اختیssار کیاگیssا ۔ندی ک بعد اردو ک لssی ’’ریخت ہ ے ے ے ہنsدی و فارسssی ک مل جمل راگ اور موسssیقی ک حsوال ےامیرخسرو ے ے ے ے ہ

Page 72: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ہے۔س ریخت کی اصطلاح برتت ر مولانssا محمssد حسssین آزاد اس نssام کی ے ہ ےیں: وئ لکھت ہوج تسمی پر روشنی ڈالت ے ے ہ ے ہ ہ

، جیس دیssوار کssو اینٹ ،مssٹی، ے’’ مختلssف زبssانوں ن اس ریخت کیssا ہے ہ ے ےیں گssری پssڑی، یں یا ی ک ریخت ک معssنی ہچونا،سفیدی وغیر پخت کرت ے ہ ہ ہ ہ ے ہ ہیں اس لssی اس ریخت ہپریشان چیز،چونک اس میں الفاظ پریشان جمssع ے ے ہ ہ

(‘‘ یں ت ۔ک ہ ے )۱۱۳ہہمی وسود اور غال و موم ک دور شssاعری تssک ریخت کالفssظ اردو ے ب� ب� ب� ب�اس حssوال س غssالب کssا ی شssعر ا ہزبان ک متبادل استعمال کیا جاتssا ر ے ے ۔ ہ ے

: رت رکھتا ت ش ہےب ہ ہ

و غال یں ب�ریخت ک تمھیں استاد ن ہ ہ ے ہ

یں اگل زمان میں کوئی میر بھی تھا ت ب�ک ے ے ہ ے ہ

ےمغلی دور میں قلع معلی کی نسsssبت س اردو’’اردوئ معلی‘‘ ک ے ے ہ ہسssراج الssدین آرزو کی لغت’’ نوادرالالفssاظ‘‘ میں وئی ۔نام س سssرفراز ہ ےاس زبان کی بssابت ۔جن زبانوں کاذکر کیاگیا ان میں ایک زبان ی بھی ہے ہ ہے

یں: ہلکھت ے

اں آباد ج اں آباد یا اصطلاح شا ج یا زبان شا ہ’’ زبان اردو یا اردوئ معل ہ ہ ہ ے ے(‘‘ ندی فصحا ل اردو یا ۔یا ا ہ )۱۱۴ہ

لssوی، گجssری اور ہمقامی اثرات ک تحت اس وقتssا فوقتssا دکssنی، د ے ےا گیا جب ک فورٹ ولیم کالج ک صاحبان عالی شان یعنی ےگجراتی بھی ک ہ ہندوستان‘‘ ک کر پکssارت ر مزیssد ی ندوستانی‘‘ یا’’ زبان ہانگریز اس ’’ ہے ے ہہ ہ ہ ےےک ڈاکٹر شssوکت سssبزواری ’’اس کھssڑی بssولی‘‘ ڈاکssٹر مسssعود حسssین ہاراشٹری‘‘ اور عین الحق فریssدکوٹی یل بخاری’’م ریانی‘‘ ڈاکٹر س ہخان’’ ہ ہ

ےدراوڑ اور منڈا قبائل کی نسssبت س اس ’’دراوڑی‘‘ زبssان ک کرپکssارت ہہ ے ےےر اردوز بان ک آغاز و ارتقssا ک حssوال س محققین اس ک مختلssف ے ے ے ے ہے۔

ےناموں ک ساتھ ساتھ اس ک جنم کومختلف خطوں س منسوب کssرت ے ے ےاشمی اردو زبssان کی نسssبت دکssنی کلچssر اور ہر مثلا ڈاکٹر نصیر الدین ہےیں جب ک سssید سssلیمان نssدوی اپssنی ہسssرزمین دکن س قssرار دیssت ہ ے ے

Page 73: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ےتصنیف’’ نقوش سلیمانی‘‘ میں اردو کی جائ پیssدائش سssرزمین سssندھیں: وئ لکھت ہکو قرار دیت ے ے ہ ے

ی یں اس لی قرین قیاس ی نچت ل سندھ میں پ ہ’’مسلمان سب س پ ے ہ ے ہ ے ہ ےیولی اسssی وادی سssندھ میں یں اس کssا ت م آج اردو ک ہ ک جس کssو ہ ے ہ ہ ہ ہے

(‘‘ وگا وا ۔تیار ہ )۱۱۵ہر ڈاکssٹر سssنیتی کمssار ند آریائی لسانیات ک مssا ور محقق اور ہمش ے ہ ہےچیڑجی کی درج ذیssل رائ سssید سssلیمان نssدوی ک اس خیssال کی تائیssد ے

: ہےکرتی

نssد آریssائی زبssانوں ک ندوسssتان میں ن آت تssو جدیssد ے’’… اگر مسلمان ہ ے ہ ہ(‘‘ وجاتی ۔ادبی آغاز و ارتقا میںایک صدی تاخیر ضرور )۱۱۶ہ

ےحssق بssات ی ک مولانssا محمدحسssین آزاد کی اس حتمی رائ ک ے ہ ہے ہ: ہنتیج میں ک ے

ماری زبان اردو برج بھاشا س نکلی ر شخص جانتا ک ہے’’ اتنی بات ے ہ ہ ہے ہ(‘‘ ندوستانی زبان ہے۔اور برج بھاشا خاص )۱۱۷ہ

ےلسssانی تعلssق ک حssوال س لسssانی تحقیssق ن ایssک رجحssان کی ے ے ےر لسsانیات ور مssا ہشکل اختیار کر لی اس رجحان کssو مزیsد تقssویت مش ہ ۔

ےء س۱۹۲۸ہحافظ محمودشیرانی کی کتاب’’ پنجssاب میں اردو‘‘ مطبssوع ہملی انھssوں ن بssزور تحقیssق ی ثssابت کیssا ک اردو سssرزمین پنجssاب میں ہ ے ۔نچی انھssوں ن پنجssابی اور لی پ جssرت کssرک د یں س وئی اور ی ےپیssدا ۔ ہ ہ ے ہ ے ہ ہ

ےاردو کی مشترک لسانی خصوصیات اور صرف ونحو ک تقابلی مطssالع ےشیرانی ک اس نظssری ن وئی ےس ثابت کیا ک اردو پنجاب میں پیدا ے ے ۔ ہے ہ ہ ے

ےلسانیاتی تحقیssق ک درواز کھssول دی اور اس نظssری کی تائیدوتردیssد ے ے ے ےمیں دیگر کئی نظریات منظر عام پر آئ اور اردو زبان کssو کسssی خssاصر س منسssوب کرنssا ادبی فیشssن بن گیssا درج ذیssل ، خط یssا ش ۔صوب ے ہ ے ےےحوال کتب ملاحظ کیجی جن میں اردو کارشت مختلف علاقوں س جوڑا ہ ے ہ ہ

ہے۔گیا

اشمی ء۱۹۳۸حیدر آباددکنہدکن میں اردو : نصیر الدالدین

Page 74: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ء۱۹۵۴ہڈھاکمشرقی بنگال میں اردو:اقبال عظیمء۱۹۵۵حیدر آبادبنگال میں اردو : وفاراشدی

وربلوچستان میں اردو : ڈاکٹر انعام الحق کوثر ء۱۹۶۸ہلاحیدر آبادسندھ میں اردو شاعری : ڈاکٹر نبی بخش بلوچ

ء۱۹۷۰ر تونسوی ورہملتان میں اردو شاعری : ڈاکٹر طا ہلا

ء۱۹۷۲ورکشمیر میں اردو : حبیب کیفوی ء۱۹۷۹ہلا

د بیگم ہسندھ میں اردو : ڈاکٹر شا ء۱۹۸۰کراچیہےندوسsssتان کی جامعsssات میں پی ایچ ڈی ک لsssی متعsssدد ایس ے ے ہ

ار، بمبssئی ،ال ہمقالات لکھ گئ جن میں دکن،میسssور، اودھ، رام پssور، ب ہ ے ے( ۔آباد اور راجستھان وغیر س اردو زبان وادب کاتعلق جوڑا گیا ے )۱۱۸ہ

ےتجزیssاتی لسssانی مطssالع کی روایت کssو آگ بڑھssان والssوں میں ے ےندوسssتانی رسssت جنھssوں ن ’’ ہڈاکٹر محی الدین زور کانssام بھی سرف ے ہے ہلی مssرتب ہصssوتیات‘‘ ک موضssوع پssر پی ایچ ڈی کامقssال تحریssر کیssا اور پ ہ ہ ےہندوستان میں بولی جssان والی مختلssف زبssانوں کssا صssوتیاتی تجssزی بھی ے ہندوسssتان ندوسssتانی لسssانیات‘‘ ہپیش کیا جب ک ان کی دوسری کتssاب ’’ ہ ہےمیں بولی جان والی مختلف زبانوں ک تاریخی و تقابلی جائز پر مبssنی ے ے

لی مرتب لسssانی تحقیssق میں تکssنیکی ذرائssع کssو بssروئ کssار لائ ے۔ و پ ے ہ ہ ہ ہے۔بقول ڈاکٹر گیان چند جین:

ر کی حیssثیت ہ’’اردو دنیا ڈاکٹر زو کو تssاریخی و تقssابلی لسssانیات ک مssا ے ب�ندوستانی فssونیٹکس ہس جانتی لیکن لسانیات میں ان کااصل کارنام ہ ہے ےوں میں ڈاکssٹر زو ن آوازوں کssا جssو تجssزی ہ لندن پریس کی تجssرب گssا ے ب� ہ ہ ہے۔ندوستانی صوتیات اسی کssانتیج اس میں علم زبssان ک و مssوتی ہکیا، ے ہے۔ ہ ہر غلطssاں یں ک جب بھی اس کی سیر کی جائ کوئی ن کوئی گssو ہبھر ہ ے ہ ہ ے

(‘‘ ی جاتا ہے۔اتھ آ ہ )۱۱۹ہ

Page 75: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ےکم و بیش اسی زمان میں وحید الدین سلیم پssانی پssتی ن ’’وضssع ے‘‘ میں علمی اصطلاحات وضssع کssرن ک اصssول متعین ےاصطلاحات علمی ے ہ‘‘ ’’ اردو زبssان کاتssاریخی مطssالع ہکی پنڈت دتssاتیری کیفی ن اپssن مقssال ہ ے ے ہ ے۔

جی، لفظ، تانیث، صرف و نحو اور عssروض وقواعssد جیس ےمیں حروف ت ہےلسانی مسssائل پssر تحقیssق کی بابssائ اردو مولssوی عبssدالحق ن نصssابی ے ۔وئ ’’قواعssد اردو‘‘ اور ’’ اردو صssرف ےضssرورتوں کssو پیش نظssر رکھssت ہ ے

۔ونحو‘‘ لکھ کر لسانی نکات کی وضاحت کی

ےقیام پاکستان ک بعد لسانی امور پر سssنجیدگی س غssور کیاجssان ے ے، لغت و قواعد اور وضssع اصssطلاحات صرفی ونحوی مسائل ک علاو ہلگا ے ۔۔اور تssراجم پssر خصوصssی تssوج دی گssئی ڈاکssٹر ابssواللیث صssدیقی کی ہ ےتصنیف’’ ادب اور لسssانیات‘‘ میں مختلssف زبssانوں ک صssوتیاتی تغssیراتہکومثالوں س واضح کیا گیا جب ک ڈاکٹر شوکت سبزواری کی تصssنیف’’ ےلو اشتقاقی،صوتیاتی اور لو ب پ ہاردو زبان کاارتقا‘‘ تاریخی لسانیات ک پ ہ ہ ےوئی ڈاکssٹر م پیش رفت ثssابت ۔صssرفی ونحssوی مسssائل کی طssرف ا ہ ہ ےاحتشام حسین کا لسانی و تحقیقی شعور ان ک مضامین ومقالات یعنی‘‘ کی صssورت ‘‘ اور ’’تحفssظ زبssان کامسssئل ندوستانی لسانیات کاخssاک ہ’’ ہ ہ

م کارنام جان بیمز کی کتاب " م ان کا ا ہمیں سامن آیا تا ہ ہ An Outlineےof Indian Philology’’مونssک مضssن ایssے"کااردو ترجم انھوں ن اپ ے ہے۔ ہ

لی مرتب زبانوں ک سائنسssی مطssالع کی ‘‘ میں پ ےاردو کالسانی مطالع ے ہ ہ ہیں: ہطرف توج دلائی و لکھت ے ہ ہ

ہ’’ اردو زبان ک سائنٹیفک اور لسانیاتی مطالع کامطلب ک زبssان کی ہے ے ےےسماجی پیدائش کوتسلیم کرک اس ک ارتقا اور تغیر پر اصولی حیssثیت ے

(‘‘ ے۔س غور کیاجائ )۱۲۰ے ےلسssانی مطالعssات کssو جدیssد خطssوط پssر اسssتوار کssرن میں ڈاکssٹرےمسعود حسین خssاں کssو پیش رو کی حیssثیت حاصssل انھssوں ن بطssور ہے۔ ہصدر شssعب اردو علی گssڑھ یونیورسssٹی میں ’’لسssانیاتی اسssلوبیات‘‘ کssوا لسانیات ک نصاب کاحص بنایا ڈاکٹر مغنی تبسم اور ڈاکٹر مرزا ۔ایم ہ ے ے ۔

( یں ی ک شاگرد ر لسانیات ان ۔خلیل بیگ جیس ما ہ ے ہ ہ )۱۲۱ے

Page 76: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ر لسssانیات ون ک ساتھ ساتھ ما یل بخاری اقبال شناس ہڈاکٹر س ے ے ہ ہنssگ اور ’’محssاوراتی یں ’’تدوین لغت‘‘ لسانی اصssطلاحات کی فر ہبھی ۔ ہنگ‘‘ کی تsرتیب ک علاو لسsانیات ک موضsوع پsر آپ کی کتب اردو ےفر ہ ے ہ، اردو زبssان انی، اردو اور دکssنی زبssان کssا مطssالع ہکssاروپ، اردو کی ک ہ ہکاصوتی نظام وغیر لسssانی تحقیssق میں سssنگ میssل کی حیssثیت رکھssتی

۔یں ہ

ےمغربی طرز احساس س استفاد ک نتیج میںجدیدلسانی مباحث ے ہ ے میں سsssاختیات ،پس سsssاختیات، اسsssلوبیات اور توضsssیحی لسsssانیاتندوستان ک دیssد ور نقssاد و ی اس ضمن میں و ر ہکوپذیرائی حاصل ے ہ ہے۔ ہ ہ

انھssوں ن یں ر لسان ڈاکٹر گوپی چند نارنگ خاصی مقبولیت رکھssت ےما ۔ ہ ے ہ ےساختیات،اسلوبیات اور اردو شعریات اور اردو زبان اور لسssانیات جیسم مssوڑ س ےموضوعات پر کتب تحریر فرما کر اطلاقی لسانیات کو ایک ا ہ

یں ۔روشناس کرایا و نازک لسانی مباحث کو باریک بینی س دیکھssت ہ ے ے ہ ہے۔، اسلوبیات انیس، اسssلوبیات ب�ان ک مقالات و مضامین میں اسلوبیات می ے اقبال، اردو کاصssوتیاتی، صssرفیاتی و نحویssاتی نظssام، فیض کssا جمالیssاتی

ےاحساس اور معنیاتی نظssام تجزیssاتی لسssانیات اور اسssلوبیات ک حssوال ےیں م ۔س پرمغز اورا ہ ہ ے

ےجدید لسانی تحقیق کو تقویت بخشن والوں میں ڈاکssٹر گیssان چنssد’’ تحقیق کا فن‘‘ لسانی یں ۔جین کانام نامی بھی کسی تعارف کامحتاج ن ہ‘‘ لسssانی ،اسssلوبیاتی اور ، عمومی لسانیات اور ’’لسانی جssائز ےمطالع ے

یں ۔علمی لحاظ س بلند مرتبت تصانیف ہ ے

ےلسانی مطالعات میں وسعت اور نکھار پیدا کssرن اور اس مغssرب ےم پل بنان والوں میں ڈاکssٹر غلام مصssطفی خssان، ےکی لسانی ترقی ک ہ ہ ے ڈاکٹر عبدالسssتار ،مرزاخلیssل بیssگ، شssمیم احمssد، ڈاکssٹر عصssمت جاویssد، عبدالستار صدیقی، رشید حسssن خssاں، ڈاکssٹر شssمس الssرحمن فssاروقی، ڈاکssٹر عطش درانی، خلیssل صssدیقی، ڈاکssٹر معین الssدین عقیssل، ڈاکssٹرےفرمان فتح پوری اور ڈاکٹر ناصر عباس نیئر و دیگر ک اسssمائ گssرامی ے

یں م باب ۔تحقیقی و تجزیاتی لسانیات کاایک ا ہ ہ

Page 77: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

نssد ک علمی وادبی اور اشssاعتی ےاردو کی لسانی ترقی میں پsاک و ہیں مثلا اقبssال اکیssڈمی، انجمن تsرقی اردو، ۔ادار بھی برابر ک شssریک ہ ے ےتی اکیssڈمی، ادار ثقssافت نssد ، اردو اکssادمی پنجssاب، سssا ہپاکسssتان و ہ ہ ہ،مجلس ترقی ادب، تssرقی اردو بssورڈ،اکssادمی ادبیssات اور مقتssدر ہاسلامی ہت طویل لسانی تحقیssق رست ب ہے۔قومی زبان کی لسانی خدمات کی ف ہ ہون والی تحقیق کو بھی نظر ند کی جامعات میں ےک حوال س پاک و ہ ہ ے ے ےیں کیا جاسکتا پنجاب یونیssو رسssٹی اور جsامع کssراچی میں جدیsد ہانداز ن ۔ ہ

ا ہے۔لسانیاتی اصولوں اور لینگssویج لیب س اسssتفاد کارجحssان فssروغ پار ہ ہ ےےڈاکٹر ابواللیث صدیقی کی رائ میں :

م مرکز کssراچی ہ’’ پاکستان میں اردو ک لسانیاتی مطالع کاسب س ا ے ے ےےیونیورسssٹی یونیورسssٹی میں طلب کssو جدیssد لسssانیات ک مسssائل و ہ ہے۔ےموضوعات س آگا کران ک بعssد اردو ک لسssانی تجssزی کی تعلیم دی ے ے ے ہ ےہجاتی اس مقصدد ک لی شعب میں جدید ترین تکssنیکی سssامان، آلات ے ے ہے۔یں جو یورپ یssاامریک کی کسssی یونیورسssٹی ک شssعب لسssانیات ہموجود ے ہ ہ

(‘‘ یں ۔س کم ن ہ )۱۲۲ے لسssانی تجزیssات میں جدیssد ٹیکنssالوجی یعssنی کمssپیوٹر اور انssٹرنیٹا لفظ شماری، صوتیوں کی تواتر شssماری، معنیssاتی ہے۔کااستعمال بڑھ ر ہےتجزیات اور جدید صرفی و نحوی نظریات ک نتیج میں جدید سائنسssی ےی اردو سssافٹ ویssئر کی تیssاری س مشssینی ےتکنیک س مدد لی جssار ہے۔ ہ ےہے۔ترجم اور اردو ٹائپنگ تحقیقی ترقی کی طssرف ایssک مثبت قssدم اردو ہہلسانیات کی روز افزوں ترقی اس بات کی ضامن ک اپنی کوتssا سssنی ہ ہےہک باوجود اردو لسانیات آج اتssنی مssای دار ک مغssربی لسssانیاتی تssرقی ہے ہ ےی بات اردو ک خوش آئنssد مسssتقبل کی دلیssل وسک اور ی م قدم ےس ہ ے ہ ہ ے

ہے۔

Page 78: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ہحوال جات

۔۱ ہآزاد،محمدحسین،مولانا، لیکچssر بعنssوان’’ زبssان اردو ‘‘،جلس انجمن۔۲

ور، ہء، مشssمول ’’مقssالات مولانامحمدحسssین آزاد‘‘)مssرتب(۱۸۶۵ہپنجاب،لا۳۶آغا محمد باقر،ص

ور،۔۳ ہ���آزاد،محمدحسین،مولانا، سssخن دان فssارس،مقبssول اکیssڈمی،لا۱۵ء،ص۱۹۸۸

ور،۔۴ ، معین الادب،لا ، پنssڈت، کیفی ن دتاتری ہ���کیفی،برج مو ہ ہ ء،ص۱۹۵۰ssہ۶۰ندوسssتانی لسssانیات، نسssیم بssک۔۵ ہزور، محی الssدین قssادری،ڈاکssٹر،

۳۲۔۳۳ء،ص۱۹۶۰ڈپو،لکھنو،صور، طبssع۔۶ ادی، مغربی شعریات ،مجلس تssرقی ادب،لا ہ���محمدحسن ہ

۶۲ء،ص۲۰۱۰سوم،؟ ،بیکن بکس گلگشت،ملتان،۔۷ ۱۳ء،ص۲۰۰۹ہےخلیل صدیقی، زبان کیا۱۴ایضا،ص۔۸۱۵ایضا،ص۔۹

۱۶ایضا،ص۔۱۰۱۸۔۱۹ایضا،ص۔۱۱۲۰ایضا،ص۔۱۲۲۱ایضا،ص۔۱۳۲۲ایضا،ص۔۱۴

Page 79: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ےاقتدار حسین،ڈاکssٹر، لسssانیات ک بنیssادی اصssول، ایجوکیشssنل بssک۔۱۵۱۳ء،ص۱۹۸۵ہائوس، علی گڑھ، اشاعت اول،

۱۴ایضا،ص۔۱۶۱۵ایضا،ص۔۱۷۔۱۸ ایضا۱۱۔۱۲ایضا،ص۔۱۹۱۲۔۱۳ایضا،ص۔۲۰ور،۔۲۱ ؟ ،سsنگ میsل پبلی کیشsنز،لا ہ���سلیم اختر،ڈاکٹر، اردو زبان کیsا ہے

۳۷۰۔۳۷۱ء،ص۲۰۰۳۳۷۰ایضا،ص۔۲۲۔۲۳ ایضا، قلات پبلشرز،مستونگ، ۔۲۴ ۱۳ء،ص۱۹۶۴ہخلیل صدیقی،زبان کا مطالع۱۶ےاقتدار حسین، لسانیات ک بنیادی اصول،ص۔۲۵۱۸ایضا،ص۔۲۶۱۹ایضا،ص۔۲۷۔۲۸ ایضا۔۲۹ ایضا۔۳۰ ایضا،ص۔۳۱ ۱۸ہخلیل صدیقی،زبان کا مطالع؟،ص۔۳۲ ۵۵ہےسلیم اختر،ڈاکٹر، اردو زبان کیا۔۳۳ ایضا

Page 80: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

۱۶ےاقتدار حسین، لسانیات ک بنیادی اصول،ص۔۳۴ور،۔۳۵ ہ���فرمsان فتح پsوری،ڈاکssٹر، اردو تsدریس، الوقssار پبلی کیشsنز،لا

۶۳ء،ص۲۰۰۴۶۶۔۶۴ایضا،ص۔۳۶ ہعطش درانی،ڈاکٹر)مرتب(، اردو تحقیssق)منتخب مقssالات(، مقتssدر۔۳۷

۳۴ء،ص۲۰۰۳قومی زبان،اسلام آباد، طبع اول ،ص۔۳۸ ۱۲۸۔۱۲۷ہخلیل صدیقی،زبان کا مطالع نارنگ ،گوپی چند ،ڈاکٹر، اردو زبssان اور لسssانیات، سssنگ میssل پبلی۔۳۹

ور، ۳۳۰۔۳۲۹ء،ص۲۰۰۷ہکیشنز،لاء،ص۲۰۰۹ssخلیل صدیقی، آواز شناسی، بیکن بکس گلگشت،ملتssان،۔۴۰

۱۰۱۔۱۰۰۴۲ےاقتدار حسین، لسانیات ک بنیادی اصول،ص۔۴۱۴۳ایضا،ص۔۴۲۱۰۹خلیل صدیقی، آواز شناسی،ص۔۴۳۴۷۔۶۴ےاقتدار حسین، لسانیات ک بنیادی اصول،ص۔۴۴۶۷ایضا،ص۔۴۵۶۸۔۶۷ایضا،ص۔۴۶ ہشssssوکت سssssبزواری،ڈاکssssٹر، لسsssانی مسssssائل)مقssssالات(، مکتب۔۴۷

۱۷ء،ص۱۹۶۳اسلوب،کراچی،۹۰ےاقتدار حسین، لسانیات ک بنیادی اصول،ص۔۴۸،ص۔۴۹ ۱۹۵ہخلیل صدیقی،زبان کا مطالعن،ص۔۵۰ و ر،س وراکیڈمی،لا ۔عبدالحق، مولوی، قواعد اردو، لا ہ ۳۱ہ

Page 81: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

یssونس خssان، ایssڈووکیٹ، جدیssدادبی ولسssانی تحssریکیں، دعssا پبلی۔۵۱ور، ۱۳ء،ص۲۰۰۳ہکیشنز،لا

،ص۔۵۲ ۱۵۶ہخلیل صدیقی،زبان کا مطالع۱۵۸۔۱۵۷ایضا،ص۔۵۳؟،ص۔۵۴ ۳۷ہےخلیل صدیقی،زبان کیا ۳۸ایضا،ص۔۵۵ور،۔۵۶ ہ���فرمان فتح پوری،ڈاکٹر، اردو زبان وادب، الوقار پبلی کیشssنز،لا

۱۹۳ء،ص۲۰۰۵۔۵۷ ایضا۱۹۴۔۱۹۳ایضا،ص۔۵۸،ص۔۵۹ ۲۰۸ہخلیل صدیقی،زبان کا مطالع۱۶ایضا،ص۔۶۰۱۷ایضا،ص۔۶۱۱۶ایضا،ص۔۶۲ ےرشید حسن خاں، زبان اور قواعد ،قومی کونسل برائ فssروغ اردو۔۶۳

لی، اشاعت سوم ۱۹۰ء،ص۲۰۰۱ہزبان، نئی د ہرئوف پاریکھ،ڈاکٹر،مضمون، اردو لغت:تعبیر وتاریخ، مشمول اخبssار۔۶۴

۲،ص۸ہ،شمار۲۷اردو، جلد سsssلیم وحیدالsssدین، افsssادات سsssلیم، شsssیخ مبsssارک علی اینsssڈ۔۶۵

ن،ص ور،س ۔سنز،لا ۴۸ہ،ڈاکٹر،سید،مقدم و مرتب، نوادر اللفاظ، سssراج الssدین خssان۔۶۶ ہعبدالل ہ

ہآرزو، مطبوع انجمن ترقی اردو،کراچی

Page 82: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

لی،۔۶۷ ۱۱۱ء،ص۲۰۰۴ہآزاد،محمد حسین، مولانا، آب حیات، کتابی دنیا،د۱۱۰ایضا،ص۔۶۸ر، شssیخ غلام علی اینssڈ۔۶۹ ہ����غالب، خطوط غالب، مرتب غلام رسول م

ور، فتم، ص۱۹۹۳ہسنز،لا ۲۵۰ہء،اشاعت ۴۵۔۴۴فرمان فتح پوری،ڈاکٹر، اردو زبان وادب،ص۔۷۰؟،ص۔۷۱ ۶۲ہےخلیل صدیقی،زبان کیا؟ ص۔۷۲ ۳۳۵۔۳۳۴ہےسلیم اختر،ڈاکٹر، اردو زبان کیا۳۳۵ایضا،ص۔۷۳، انشssاالل خssاں، دریssائ لطssافت، مطبssوع انجمن تssرقی اردو،۔۷۴ ہانش ے ہ ب�

۲۵۳ء،ص۱۹۳۵۲۴فرمان فتح پوری،ڈاکٹر،اردو زبان وادب،ص۔۷۵۲۵ایضا،ص۔۷۶۱۰۴ےاقتدار حسین، لسانیات ک بنیادی اصول،ص۔۷۷۱۰۵ایضا،ص۔۷۸۱۱۲ایضا،ص۔۷۹ نارنگ،گوپی چند، ڈاکssٹر، اردو زبssان اور لسssانیات، سssنگ میssل پبلی۔۸۰

ور، ۴۹ء،ص۲۰۰۷ہکیشنز،لا؟،ص۔۸۱ ۳۷۵ہےسلیم اختر،ڈاکٹر، اردو زبان کیا۲۹۳نارنگ،گوپی چند ، ڈاکٹر، اردو زبان اور لسانیات،ص۔۸۲۲۹۵ایضا،ص۔۸۳۲۹۶ایضا،ص۔۸۴

Page 83: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

؟،ص۔۸۵ ۳۷۵ہےسلیم اختر،ڈاکٹر، اردو زبان کیا۔۸۶ ایضا،ص۔۸۷ ۲۰۳ہخلیل صدیقی،زبان کا مطالع۴رئوف پاریکھ،ڈاکٹر،مضمون، اردو لغت:تعبیر وتاریخ،ص۔۸۸۴ایضا،ص۔۸۹ نیئر،ناصر عباس ،ڈاکٹر،لسانیات اور تنقید،پورب اکادمی،اسلام آباد،۔۹۰

۲۱۴ء،ص۲۰۰۹طبع اولہسلیم اختر،ڈاکٹر، تنقیدی دبستان، نظرثانی اور اضاف شد ایڈیشن،۔۹۱ ہ

لی، اشاعت اول ۲۲۶ء،ص۲۰۰۵ہبک کارپوریشن،د نارنssگ،گssوپی چنssد،ڈاکssٹر، ادبی تنقیssد اور اسssلوبیات، ایجوکیشssنل۔۹۲

لی، اشاعت دوم، ائوس،د ہپبلشنگ ۱۶ء،ص۲۰۰۱ہ۱۷۔۱۶ایضا،ص۔۹۳۲۸۸نارنگ،گوپی چند،ڈاکٹر،اردو زبان اور لسانیات،ص۔۹۴ور،۔۹۵ ،لا انی، مکتب عsssالی ، ارد و کی ک یل بخsssاری،ڈاکsssٹر، دیبsssاچ ہ������س ہ ہ ہ ہ ہ

ء،ص الف۱۹۷۵۱۷فرمان فتح پوری،ڈاکٹر، اردوتدریس،ص۔۹۶ جssالبی،جمیssل،ڈاکssٹر، تssاریخ ادب اردو)جلssد اول(، مجلس تssرقی۔۹۷

ور،طبع اول ۱ء،ص۱۹۷۵ہادب ،لا؟،ص۔۹۸ ۹۸ہےسلیم اختر،ڈاکٹر،اردو زبان کیا’’دریافت‘‘ سssالان۔۹۹ ،مشمول ، اردو کالسانی سرمای ہعائش سعید، مقال ہ ہ ہ ہ

ء،ص۲۰۰۷ss، نیشنل یونیورسٹی آف ماڈرن لینگویجز،اسلام آبssاد، ۶ہشمار ۶۰۹۶۱۰ایضا،ص۔۱۰۰

Page 84: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

،ڈاکٹر،سید)مرتب(، نوادر الالفاظ،انجمن ترقی اردو،کssراچی،۔۱۰۱ ہعبدالل۱۵ء،ص۱۹۵۱؟،ص۔۱۰۲ ۲۸۱ہےسلیم اختر،ڈاکٹر،اردو زبان کیا۴۰آزاد، آب حیات، ص۔۱۰۳۹۶ایضا،ص۔۱۰۴ور،۔۱۰۵ ،ڈاکٹر،سید،ولی س اقبال تک، سنگ میل پبلی کیشنز،لا ہ����عبدالل ے ہ

۱۷۷ء،ص۲۰۰۰ جssالبی،جمیssل،ڈاکssٹر، تssاریخ ادب اردو)جلssد سssوم(، مجلس تssرقی ۔۱۰۶

ور،طبع اول ۱۵۰ء،ص۲۰۰۶ہادب ،لا، انشا الل خاں، دریائ لطافت،۔۱۰۷ ےانش ہ ۲۵۳ب�۴۱۱جالبی،جمیل ،ڈاکٹر، تاریخ ادب اردو)جلد سوم(،ص ۔۱۰۸؟،ص۔۱۰۹ ۳۱۰ہےسلیم اختر،ڈاکٹر،اردو زبان کیا،ص۔۱۱۰ ، اردو کالسانی سرمای ہعائش سعید، مقال ہ ۶۲۰ہ۳۹آزاد، آب حیات،ص۔۱۱۱ےابواللیث صدیقی،ڈاکssٹر، مضssمون’’اردو میںلسssانی مطssالع ک ۔۱۱۲ ۲۵ے

ر۱۹۷۰ہسال‘‘، مشمول افکار، جوبلی نمبر، جون جssولائی ہ،مکتب۴۔۳ہء،شssما۷۹افکار،کراچی،ص

۲۲آزاد، آب حیات،ص۔۱۱۳،ڈاکٹر،سید، مرتب نوادر الالفاظ، ص۔۱۱۴ ۱۵ہعبداللندوی،سلیما ن ، سید، نقوش سلیمانی، دارالمصنفین، اعظم گssڑھ،۔۱۱۵

۳۱ء،ص۱۹۳۹ندی، کلکت ،۔۱۱۶ ہسنتیی کمار چٹرجی، انڈو آرین اینڈ ۱۰۴ء،ص۱۹۶۹ہ

Page 85: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

۱۰آزاد، آب حیات،ص۔۱۱۷؟،ص۔۱۱۸ ۱۵۹۔۱۵۸ہےسلیم اختر،ڈاکٹر،اردو زبان کیا، مغssssربی پاکسssssتان۔۱۱۹ ےگیssssان چنssssد جین،ڈاکssssٹر،لسssssانی جssssائز

ور، ۱۸۰ء،ص۲۰۰۵ہاردواکیڈمی،لا،مشssمول ادب۔۱۲۰ ہاحتشام حسین،ڈاکٹر،مضمون، اردو کالسانی مطssالع ہ

ء۱۹۴۸اور سماج،کتاب پبلشرز،بمبئی،۲۱۵سلیم اختر،ڈاکٹر،تنقیدی دبستان،ص۔۱۲۱ےابواللیث صدیقی،ڈاکssٹر، مضssمون’’اردو میںلسssانی مطssالع ک ۔۱۲۲ ۲۵ے

۸۴ہسال‘‘، مشمول افکار، جوبلی نمبر، ص

اسلوب،اسلوبیات اور اسلوبیاتی تنقیدباب دوم:؟۔ ہےاسلوب کیا

ےتشکیل اسلوب ک بنیادی عناصر۔

ےاسلوبیاتی تنقید و مطالع کی حدود۔

اسلوبیاتی انداز نقد پر اعتراضات۔اسلوبیاتی تحقیق و تنقید کی ادبی روایت۔ہحوال جات۔

Page 86: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

؟ ہےاسلوب کیا

لssو دار اور پیچیssد ادبی اصssطلاح ت، پ مت ج ہےاسلوب ایک ایسی ہ ہ ہ ہتی ت کچھ تعبیر و تشریح ک باوصssف بssات تشssن تکمیssل ر ہےجس کی ب ہ ہ ے ہ

، وج ی ک تssا ی ر ہاور اسلوب کی امکssانی و معنssوی تعبssیرات کssا در وا ہ ہ ہے ہ ہر نیا دور ایک نئ طرز یں بلک ےاسلوب کسی ساکت و جامد ش کا نام ن ہ ہ ہ ے

ےاحساس کو جنم دیتا اور وقت ک بssدلت دھssار ک سssاتھ سssاتھ نssئ ے ے ے ے ہےی وج ک انتقادی مباحث قssدیم یں ی ہاسالیب بھی اختراع کر لی جات ہے ہ ہ ۔ ہ ے ےمیش میت کssو ، اسssلوب کی ا وں یا مغرب ک ہوں یا جدید، مشرق ک ہ ہ ے ہ ے ہمار قدیم تذکر نویسوں ن بھی شعری محاسssن میں ےتسلیم کیا گیا ہ ے ہ ہے۔ہانداز بیان کی خوبیوں اور محاسن اسلوب کو اولین ترجیح دی کیوں ک ہےےاسلوب ایک ایسی غیرمرئی قssوت جssو الفssاظ ک ب جssان قssالب میں ے ہے

ہے۔زندگی کی روح پھونک دیتی

ہےاسلوب کی بنیاد الفاظ پر اور الفاظ کا حسن انتخssاب اور حسssنمیت پر مبssنی نچا دیتا اسلوب کی ا یں پ یں س ک ہاستعمال بات کو ک ہے۔ ہ ہ ے ہمssاری مشssرقی شssعریات ، جن پر ہدرج ذیل شعری حوال ملاحظ کیجی ے ہ ے

: ہےکی بلند و بالا عمارت استوار

ب� سخن می کا عجب ڈھب کا ہے

و نا بات کا اسلوب) ہدیکھت (۱ے

ت اچھ ےیں اور بھی دنیا میں سخن ور ب ہ ہ

یں ک غالب کا انداز بیاں اور) ت ہےک ہ ہ ے )۲ہ

Page 87: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

یں ہبندش الفاظ جڑن س نگوں ک کم ن ے ے ے

)۳ہےشاعری بھی کام آتش مرصع ساز کا)ےگلدست معنی کو عجب ڈھنگ س باندھوں ہ

و تو سو رنگ س باندھوں ) ےاک پھول کا مضموں )۴ہاں س نال ن میں سرور م ےآیا ک ے ہ ے ہ

( ےاصل اس کی ن نواز کا دل ک چوب ن ہ ہے )۵ےہےسیف انداز بیاں رنگ بدل دیتا

یں) ہورن دنیا میں کوئی بات نئی بات ن )۶ہیں ک ہمssذکور بssالا اشssعار اور شssاعران تعلیssاں اس بssات کی غمssاز ہ ہ ہےشعر کا معرض وجود میں آنا الفاظ ک حسssن انتخssاب اور اسssتعمال ک ے

ار ہ����سلیق پر موقوف جب صاحب طرز ادیب و شاعر کا احساس، اظ ہے۔ ےی کی طاقت وتا اسلوب ہک سانچ میں ڈھلتا تو اسلوب متشکل ہے۔ ہ ہے ے ےیں بقssول یں اور قاری کا دل مو لیssت ۔ک بل پر لفظ باتیں کرن لگت ہ ے ہ ہ ے ے ے

: ب�مولانا روم

خشک تار و خشک مغز و خشک پوست)۷از کجامی آید ایں آواز دوست)

ار ت کا نssتیج ہاسلوب فن کار کی تخلیقی شخصیت اور فن کاران م ہ ہع سssاز کی طssرح الفssاظ ک نگیsن اس طssور sےوتا فن کار کسی مرص ے ہے۔ ہوم کssا حامssل ٹا کر اسssی معssنی و مف ہ���جڑتا چلا جاتا ک اگر کوئی لفظ ہ ہ ہےہدوسرا لفssظ رکھ دیssا جssائ تssو سssاری عبssارت روکھی، پھیکی اور بssدمز ے، چانssا جاتssا نر س پ ون لگتی اسلوب اپssن فن کssار ک ہےمحسوس ہ ے ہہ ے ے ہے۔ ے ہ

بقول ڈاکٹر سلیم اختر:، وتsا و کر برقی رو کssا حامsل ثssابت ہے’’شعر میں مرد لفظ کیس زند ہ ہ ہ ے ہ، بجلی بن جاتssا اور آگ لگssا دیتssا ی تخلیssق کssار کی ہشssعل بن جاتssا ہے۔ ہے ہے ہ

Page 88: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ی جو شعر کssو وتا ی تخلیقی شخصیت ہےتخلیقی توانائی س ممکن ہ ہ ہے۔ ہ ےےمحض چند الفاظ کا مجموع س بلند کر ک تخلیق ک ارفع مقام پssر ل ے ے ے ہ

( ‘‘ )۸ہے۔جاتی ےصاحب اسلوب کا سلیق فن کار ک ساتھ سssاتھ فن پssار کssو بھی ے ہ

ہے۔امر کر دیتا

اسssلوب، صssاحب اسssلوب کssا تعssارف اور اس کی انفssرادیت اوروتا بقول ڈاکٹر شمس الرحمن فاروقی: ہے۔شناخت کا وسیل ہ ہ

، پرکھssن یssا اس سssوال کssو نچانن ے’’کسی شاعر کی انفرادیت کو پ ے ہمیں پایssان کssار اس ک یں، ےط کssرن میں ک اس میں انفssرادیت ک ن ہ ہ ہ ہے ہ ے ےوت یں … موضssوعات کسssی کی ملکیت ن ارا لینssا پڑتssا ےاسssلوب کssا س ہ ہ ہے ہ

یں، صssرف ہلیکن موضوع کی خوبی کا شعر کی خوبی س کوئی تعلssق ن ے( ‘‘ ی کو معیار بنا کر اچھ بر کا حکم لگایا جا سکتا ہے۔اسلوب ے ے )۱۰ہ

ےاسلوب ایک ایسی متغیر اور متنوع ادبی اصطلاح جس سرسری ہےیں بڑھssا جssا سssکتا ہطور پر محض انداز نگارش یا طرز بیssان ک کssر آگ ن ے ہہ

ےچنانچ اسلوب اور تشکیل اسلوب کی باریکیوں تک رسائی حاصssل کssرن ہےک لی اور لفظ ’’اسلوب‘‘ ک معssنی کssا تعین کssرن ک لssی سssب س ے ے ے ے ے ے

ل ذخیر لغات کی طرف رجوع کرنا پڑ گا ۔پ ے ہ ے ہ

، یونssانی میں ہےلفظ ’’اسلوب‘‘ انگریزی لفظ اسssٹائل ک مssترادف ےمStylus( او رلاطیssنی میں اسssٹائیلس )Stylosاسٹائلوز ) ہ( اسssلوب کssا

یں انسsائیکلو پیssڈیا برٹینکssا میں ت نsدی میں ’’شsیلی‘‘ ک ۔معssنی اور ہ ے ہ ہ ہےہاس لفظ کا رشت لاطینی س جssوڑا گیssا لیکن اس امssر کی بھی عقssد ہے ے ہی میش و ہکشائی کی گئی ک ی ثsابت کرنsا مشssکل ک اس لفssظ کssا ہ ہ ہ ہے ہ ہ ہے

ی اس ک ، جssو اسssٹائل میں مضssمر سssاتھ ا ےمطلب اخذ کیا جاتا ر ہ ہے۔ ہے ہیں، لکھن کا طریssق کssار، لکھssن کssا قلم، تssیز چلssن والا قلم یssا ےمطلب ے ے ہ

( ۔لکھن کا کوئی نوکیلا آل کار ہ )۱۱ےہانسائیکلو پیڈیا برٹینیکا ک الفاظ ملاحظ کریں: ے

Page 89: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

"Only in late Latin does STILUS, The word for the sharp pointed instrument for writing, usually on way, begin to mean also a manner of writing as "PEN" now does in such expressions a fluent and a acid pen and even here modern readers must be alert for deviation of English Style. From Stylus always meant "STYLE". The Latin term was reserved entirely for discussions or writing and speaking and usually for treatises on rehtoric more over it seems to have implied, little more than style in sense of a skill, or grace and of a manner sanctioned by a strandard aparently and author or orator in the closing

years of the Roman Empire, 5th Cen. A.D.)12("A Comprehensive Persian English Dictionary:ے" ک مطابق

USLUB = لوبssاس = order, arrangement, way, mode, means, measure, manner, method, form figure, a lion's

neck, a prominence of nose.")13(."A Dearners's Arabic English Dictionary:ے" ک الفاظ میں

USLUB" = لوبsssاس = way, course, manner, style, method, length.")13(.

ے’’قومی انگریزی اردو لغت‘‘ ک الفاظ میں:

Style’’اسلوب تحریر و تقریر )بلحاظ زبان): ےادب میں موضوع س زیssاد اسssلوب پssر زور دیssن والا یssا اس س ے ہ ے

ہتعلق رکھن والا؛ کسssی ادیب یssا ادیبssوں ک گssرو کssا شssناختی اسssلوب؛ ے ےفنون میں خارجی اسلوب، روش یا انداز، کوئی مخصssوص طssرز ادا…‘‘)

۱۵(ےکشاف تنقیدی اصطلاحات ک مطابق:

Page 90: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ے’’ اسssلوب س مssراد کسssی ادیب یاشssاعر کssاو طssریق ادائ مطلب یssا ہ ہ ےار و بیان کا و ڈھنگ جو اس خssاص صssنف کی ہےخیالات و جذبات ک اظ ہ ہ ے

ےادبی روایت میں مصssنف کی اپssنی انفssرادی خصوصssیت ک شssمول س ےہوجssودمیں آتssا اور چssونک مصssنف کی انفssرادیت کی تشssکیل میں اس ہےد ،افتssاد طبssع،فلسssف حیssات اور طssرز فکssر ،مشssا ہکssاعلم،کssردار،تجssرب ہ ہ ہیں اس لssی اسssلوب کssو ےواحساس جیس عوامل مل جل کر حص لیssت ہ ے ہ ے(‘‘ ہے۔مصنف کی شخصیت کاپرتو اور اس کی ذات کی کلید سssمجھا جاتssا

۱۶(’’علمی اردو لغت ‘‘میں:

، طرز، ڈھنگ، وضع…‘‘)۱۔’’اسلوب )ع ہ مذ( طریق )۱۷۔: ہے’’نوراللغات‘‘ میں اسلوب کی وضاحت اس طور پر کی گئی

، ، صssورت، طssرز، روش، طssریق بالضssم مssذکر( را ہ’’اسssلوب )ع ہ ۔ ۔(‘‘ ونا، را نکلنا ۔طور، اسلوب، بندھنا، لازم صورت پیدا ہ (۱۸ہ

یں: ‘‘ ک الفاظ کچھ یوں نگ آصفی ہ’’فر ے ہ ہ

، وضع، انداز‘‘) ہ’’اسلوب )ع مذکر( طرز، ڈھنگ، طریق )۱۹۔

اوپر دی گئی تعریفوں میں لفظ ’’اسلوب‘‘ کی وضاحت قلم، طssرزےتحریر اور انsداز تحریsر یعsنی مصsنف یsا کسsی لکھsن وال کی ذات ک ے ے

ہتوسط س کی گئی لیکن لفظ اسلوب کا اطلاق فنون لطیف کی دیگر ہے ےوتا ہے۔اقسام پر بھی ہ

ےجدیssد فارسssی اور عssربی زبssان میں اسssٹائل ک لssی ’’سssبک‘‘ ےوتا اصل میں ی عربی لفظ سبک یسبک )ضرب یضssرب( ہے۔استعمال ہ ہے۔ ہیں، دھات کو پگھلانا اور سانچ میں ڈھالنsا ایسsا سsونا ۔ک لغوی معنی ے ہ ے، سبیک یsا سssبوک ہےجس کٹھالی میں ڈال کر میل س صاف کر لیا جاتا ے ے… اس لفظ ک لغوی معنssو ںکی خصوصssیات پssر غssور کیجssی تssو لاتا ےک ے ہے ہ

ےدھات کو تپانا، اس حشووزوائد س پاک کرنا، نکھارنا، پھssر ایsک سssانچ ے ےےمیں ڈھالنا اور کوئی خوش نمssا شssکل د دینssا ایسssا عمssل جssو اچھ ہے ۔ ے

Page 91: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

رایssا جاتssا اسssی میں ہے۔سssٹائل میں اس طssرح لفظssو ںک سssاتھ بھی د ہ ے ہےاسssلوب کی نفاسssت و نظssامت و پختگی اور پائیssداری کssا راز مضssمر

وم کلام کssو ’’حشssووزوائد س پssاک کرنssا‘‘ ےچنانچ عربی میں اس کssا مف ہ ہ( )۲۰ہے۔بھی

مع یسssمع( لبssاس فssاخر ssرز )سssرز یطssرز طssظ طssرا لفssہدوس ہے۔ز‘‘ کپڑ پssر بیssل بssوٹ بنانssا، ز اور تطر یں ’’طر ت ےاستعمال کرن کو ک ے ۔ ہ ے ہ ے

( میں بیssل بssوٹ ز ( زردوزی ک لssی اور )المطssر ےزر دوزی کرنا، )الطراز ۃ ے ے ۃیئت یssا ، وتssا اس طssور، طssریق ہ���بنان وال زردوز ک لی اسssتعمال ہ ے ہے۔ ہ ے ے ے ے… طssراز عsربی جدیsد میں ہےترتیب ک معنو ںمیں بھی استعمال کیا جاتا ے

(‘‘ ہے۔فیشن ک معنی بھی دیتا )۲۱ے، روش اور ڈھنssگ ک معنssو ںمیں ، راسssت ےاسssلوب کssا لفssظ طssریق ہ ہوتsا اسsالیب اس کی جمsع ی فی الاصsل کسsی متعین و ہاستعمال ہے۔ ہے۔ ہ

… ادب میں ی کسssی مخصssوص انssدازنگارش ک ےتیقن روش ک لssی ہ ہے ے ےےواسط بولا جاتا جس میں لکھن وال کی شخصیت ک منفرد خssط و ے ے ہے ے

وم کssو لفssظ ’’ریssتی‘‘ پssورا کرتssا نssدی میں اس مف ہے۔خssال نظssر آئیں ہ ہ ۔ر وم کssو ظssا ی لفssظ اسssلوب ک مف ہسنسکرت میں اب بھی زیssاد تssر ی ہ ے ہ ہنssدی میں ہکرتا لیکن مغربی اصssول نقssد و نظssر کی اشssاعت ک بعssد ے ہےوم عین مین … شssیلی کssا مف ہ���’’سبک‘‘ یا طرز ک لی شیلی بولا جاتssا ہے ے ے

(‘‘ ی جو عربی میں اسلوب کا ہے۔و ہے )۲۲ہیں یں ک اسssلوب ’’آمssد‘‘ ن ر کرتی ہاسلوب کی تمام تعریفیں ی ظا ہ ہ ہ ہوتا کیssوں ک اسssلوب سssازی میں باریsک بیssنی، دمssاغ سsوزی، ہ’’آورد‘‘ ہے ہ کاوش اور کانٹ چھانٹ، تراش خراش، صناعی و مرصع کssاری کssا عمssل

تا بقول ڈاکٹر نثار فاروقی: ہے۔جاری و ساری ر ہ

اOrnamentation’’اسلوب میں ترصیع یا صناعی وم شssامل ر ہ��� کssا مف ہ)۲۳ہے۔‘‘)

ہے۔اردو زبان میں اسلوب ک لی انداز کا لفظ بھی مستعمل غالبssا ے ےیں جنھوں ن ی لفظ استعمال کیا گssو ل شاعر ۔اردو میں میرتقی میر پ ہ ے ہ ے ہ

Page 92: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

یں تھssا لیکن و اس ن میں اسssلوب کssا کssوئی باقاعssد تصssور ن ےان ک ذ ہ ہ ہ ہ ےیں میر ک الفاظ میں: ےتمام صنائع پر محیط سمجھت ۔ ہ ے

ا، تجssنیس، م صssنعت ہ’’ششم انداز است ک مااختیار کرد ایم، وآں محیط ہ ہ ہ ہ، صفا گفتگو، فصاحت، بلاغت، ادا بندی، خیssال وغssیر ایں ہترصیع، تشبی ے ہہ

(‘‘ م ازیں وطیر محظوظم میں است و فقیر م در ضمن ۔با ہ ہ ہ ہ )۲۴ہ ہاسلوب کی طرح لفظ ’’انداز‘‘ کا اطلاق بھی فنون لطیف کی تمssاموتا انداز بیان اور انداز تحریر ک حssوال س اس لفssظ کssا ےاقسام پر ے ے ہے۔ ہن میں اسلوب کا تصور ایک مجمssوعی تssاثر مار ذ ایت وسیع ہدائر ن ے ہ ہے۔ ہ ہ

ہے۔ک نتیج میں ابھرتا بقول ڈاکٹر محمد حسن: ے ے

’’…انداز بیان، تکنیک، فارم، زبان اور بیان کی تمام تر شssکلوں پssرم کسی خssاص ش وتی جب ےحاوی اس کی ابتداء اس لمح س ہ ہے ہ ے ے ہے۔، جب مصsنف اپsن وتا یں اور اس کا اختتام اس وقت وت ےس متاثر ہے ہ ہ ے ہ ے

… اس میں موضssوع کssا ہےش کار کو پڑھssن وال ک سssامن پیش کرتssا ے ے ے ے ہی ہانتخاب، احساس کی شدت، ادبی خلوص، طssرز فکssر اور تssاثیر سssب ار تssک ان میں س کسssی ایssک کssو یں تاثیر س ل کssر اظ ےمنزلیں آتی ہ ے ے ۔ ہہعلیحد کر دیجی اور انداز بیان کی نشوونما اور ترتیب کssا شssیراز بکھssر ے ہی موضوع اور طرزبیان، نفس مضمون اور اسssٹائل کssا سssنگم ہجائ گا ی ۔ ے

)۲۵ہے۔‘‘)ن بسssن وال کssوئی س دو افssراد ےجس طssرح اس کائنssات میں ر ے ے ے ہیں ہیکساں شکل و صورت اور یکسssاں احساسssات و جssذبات ک مالssک ن ےوئ کssوئی دو ادیب یssا ی موضوع کssو پیش کssرت ےوت اسی طرح ایک ہ ے ہ ے۔ ہوت اسssی اختلاف و یں ے۔شاعر یکساں اسلوب یssا اسssٹائل ک سssزاوار ن ہ ہ ےم غالب ک اسلوب کو می س اور می ک انداز ےرنگارنگی ک پیش نظر ب� ے ب� ے ہ ےیں بلک بعض اوقات تو موضssوع اور حssالات ہکو غال س ممیز کر سکت ہ ے ے ب�

ی شاعر اپنا اسلوب بھی بدل لیتا وئ تناظر میں ایک ہے۔ک بدلت ہ ے ہ ے ے

ان اپن فکر و فلسف کو ہمشرق و مغرب ک نامور ادبا اور اعلی اذ ے ہ ےوئ مختلف ادوار میں اسلوب کی وضssاحت اپssن اپssن انssداز ےبروئ لات ے ے ہ ے ےیں ذیل میں اسلوب کی مختلف النوع تعریفوں کssو یکجssا ۔میں کرت ر ہ ہے ے

Page 93: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

لوؤں پssر روشssنی ڈالی جssا سssک ان ا تاک اسلوب ک جمل پ ے۔کیا جا ر ہ ہ ے ہ ہے ہیں جب ک ہمیں کچھ تعریفیں فن اور فن کار کو محssور بنssا کssر کی گssئی ہ

: ہےبعض کا تعلق اسلوب کی اساسی صفات س ے

o(نری موریری ون کا ایک ڈھنگ ) ہاسلوب کسی چیز ک ہے۔ ے ہ ے

oجس ک ذریع ، ےاسلوب تخلیssق کssا و عظیم اور متحssرک اصssول ے ہے ہرائی میں اتر کر اس ک موضوع کا جائز لیتssا ہفن کار اپن موضوع کی گ ے ہ ے

( ے‘‘ )گیٹ ہے۔

oلوبssو جاتا اور اس ہےاسلوب س زبان میں معجز کا امتزاج پیدا ہ ے ےن کا ڈھنگ بھی شامل )ارسطو) ہے۔میں بات ک ے ہ

oقssر س تعلssک دوسssر آدمی ایssےاسلوب و ذریع جس کی بنیاد پ ے ہے ہ ہےپیدا کرتا ادبی اسssلوب و ذریع جس ایssک آدمی دوسssر آدمی کssو ے ہے ہ ہ ہے۔

ہے۔متحرک کرتا )لوکس)

o(ار کا مترادف )گرینی ہے۔اسلوب فنی خصوصیات یاقوت اظ ہ

o( لوبssاحسن اسGood Styleاظssنی وال الفssوازن معssا متssتقریب )ے ہے۔میں اپن انتخاب س تشکیل پاتا )واربرگ) ے ے

oرتیبssاسلوب لفظوں کا انتخاب اور فقروں میں ان کی مخصوص ت ہے۔س تشکیل پاتا )کیئنتھ بروکس) ے

o( داssمی تنظیم س پی ےاسssلوب فقssر کی بssا ہ (Inter-Sentenceےل) ہہانفرادیت )اسپورٹا اور ہے۔

o لوبsssو، اس ہے۔حسsssن کلام کی شsssناخت جس صsssفت س ممکن ہ ے)مری)

o اssلوب جنم پاتsssو اسssت ، ہے۔جب فکsssر کsssو شsssکل د دی جsssاتی ہے ے)افلاطون)

o(اور ہاسلوب دماغ کی خارجی تصویر )شوپن ہے۔

Page 94: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

o(ہے۔اسلوب لباس افکار )چیسٹر فیلڈ

o(ہے۔اسلوب ک ذریع سوچنا )نیومین ے ے

o(یں بلک نظر کا مسئل )پراؤست ہے۔اسلوب تکنیک کا ن ہ ہ ہ

o(بفن( ‘‘ ی اسلوب ہے۔’’شخص ہ

o(ڈاکٹر جانسن( ‘‘ وتی ر شخص کی اپنی طرز ہے۔’’ ہ ہ

oنی اس کی انگلیssجت ، وتی ہےمصنف کی طرز اس کی اتssنی اپssنی ہ)۲۶۔کی چھاپ )براؤن( )

ہمندرج بالا منتخب تعریفوں کی روشنی میں اگر اسلوب کی نمایاں ےخصوصیات کا تعین کیا جائ تو اولا اسsلوب، برمحssل الفssاظ کssا انتخssاب،ن کا ڈھنگ اور زبان دانی ک معجزات س عبارت ایک صاحب ہے۔بات ک ے ے ے ہوتssا کیssوں ک وئ پخت جمالیssاتی ذوق کssا مالssک ہطssرز فن کssار منجھ ہے ہ ہ ے ہ ے، اسی ہےاسلوب میں الفاظ کی ترتیب اور انتخاب کا سلیق بنیادی شرط ہےس اسssلوب میں انفssرادیت جنم لیssتی اور لفظssوں ک دروبسssت کssا ہے ےنی مسرت بخشن کا منصب عطا کرتا جیسا ک ی اسلوب کو ذ ہسلیق ہے ے ہ ہ ہہےسssوئفٹ ک نزدیssک اسssلوب دراصssل انتخssاب الفssاظ کssا مسssئل یعssنی ہ ے

و یssا نssثر، اس ک ‘‘ الفاظ کا انتخssاب نظم ے’’صحیح لفظ صحیح مقام پر ہ ۔ہے۔صوتی تاثر میں اضاف کا سبب بنتا بقول ڈاکٹر نثار احمد فاروقی: ے

ے’’الفاظ ک انتخاب میں ان کی صوتی کیفیت او رتssازگی اور معssنیو ک خیssال کssو ہبندی سب س زیssاد قابssل لحssاظ ان میں ی صssلاحیت ہ ہ ہے۔ ہ ےےمصور کر دیں اگر ان کی صssوتی کیفیت کssا پssورا لحssاظ رکھssا جssائ تssو ۔ ، مثلا ہےعبارت میں زور، دل نشینی اور اثssر انگssیزی پیssدا کی جssا سssکتی ون کssا نقش ہظفر علی خان کا ی شعر جس میسssں جنگssل ک سنسssان ے ہ ے ہتر پssیرای ممکن ہایس مناسب الفاظ میں کھینچا گیا ک شاید اس س ب ہ ے ہ ہے ے

و: ہن ہ

اں، کرتا تھا جنگل بھائیں بھائیں ہو کا عالم تھا و ہہ

وا کی سائیں سائیں ہسنسنی اٹھتی تھی سن سن کر

Page 95: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ن کssر‘‘ اور ssن س ssنی‘‘، ’’سssائیں‘‘، ’’سنسssائیں بھssو‘‘ ، ’’بھ ہہاس میں ’’(‘‘ یں ۔’’سائیں سائیں‘‘ ی سب الفاظ بھرپور صوتی کیفیت رکھت ہ ے )۲۷ہ

ہخیال کی خوب صورتی اگر دل پsذیر پsیرائ میں ن کی جssائ تssو و ے ہ ےی س اسssلوب تا انتخاب الفssاظ ےاپنا بھرپور تاثر چھوڑن میں ناکام ر ہ ہے۔ ہ ے

وتا بقول بن جانسن: ر پیدا ہے۔میں ندرت اور انفرادیت کا جو ہ ہ

ہ’’ادیب کا کام ی ک نئی باتوں کو مانوس اور مانوس باتوں کو نیssا ہے ہ(‘‘ )۲۸ے۔بنا کر پیش کر

میت ہاگرچ محاسن کلام میں الفاظ ک انتخssاب کssا سssلیق بنیssادی ا ہ ے ہیں بلک ی س عبssارت ن ہرکھتا لیکن اچھا اسلوب محض حسssن الفssاظ ہ ے ہ ہےم میت رکھssتی اں ’’حسssن خیssال‘‘ کی کارفرمssائی بھی بنیssادی ا ہی ہے۔ ہ ہو سکت کیوں ک اسلوب یں ہاسلوب کی ابلاغی قدر و قیمت س منکر ن ے ہ ہ ےوئ افکار و خیالات ک ابلاغ کssا ےدراصل فنی لوازمات کو بروئ کار لات ے ہ ے ےو تو محض زبان و بیان س کلام میں تاثیر پیssدا ےقرین اگر خیال پست ہ ہے۔ ہ

یں کی جا سکتی ڈاکٹر نثار احمد فاروقی ک خیال میں: ےن ۔ ہ

یں یں اور خیssال آزاد و کسssی قیssد میں ن ہ’’الفاظ خیال ک تابع ہ ہے۔ ہ ےم دور بیٹھ کssر بھی ssا کی تھی ک ی ولت م ہسما سکتا فن تحریssر ن ی س ہ ہ ہ ہ ے ۔نچا سکیں ابتداء میں ی کssام نقssوش ہاپنی بات یا اپنا خیال دوسروں تک پ ۔ ہ، پھssر ان وئ جی وجssود پssذیر ےو تصاویر س لیا گیا اور رفت رفت حروف ت ہ ہ ہ ہ ے… اس لی الفاظ صssرف خیssال ک ترجمssان یssا ےس الفاظ بنت چل گئ ے ے ے ے ےی وج ک چند انسssان ایssک یں ی یں، خود خیال ن ہاس ک ابلاغ کا ذریع ہے ہ ہ ۔ ہ ہ ہ ے

( ‘‘ یں ۔ی خیال کو مختلف الفاظ میں ادا کر سکت ہ ے )۲۹ہم خیssالات ک ابلاغ ےڈاکٹر نثار احمssد فssاروقی کی رائ ک مطssابق ہ ے ےیں تشssریح، کبھی ام، ک یں ای یں ک ہی ک لی نئ نئ اسssالیب تراشssت ہ ہ ۔ ہ ے ے ے ے ے ہوتی ک جو یں تشبی و استعار اور مراد صرف ی یں ایجاز، ک ہاطناب، ک ہے ہ ہ ہ ہہ ہ ہنچ جssائ کبھی یں، و سنن وال یا پڑھن وال تssک پ ت نا چا م ک ے۔کچھ ہ ے ے ے ے ہ ہ ے ہ ہ ہ

وت وتssا اور صssرف لفظی پنssتر مقصssود ے’’خیال‘‘ ثانوی حیثیت میں ہ ے ہے ہیں… قرآن کریم ن اپssن احکssام کی ےیں تو نئی نئی صنعتیں ایجاد کرت ے ہ ے ہیں ، ک یں تشssبی یں ک ہتبلیغ ک لssی طssرح طssرح ک پssیرائ اختیssار کssی ہہ ہ ۔ ہ ے ے ے ے ے

Page 96: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

یں تفصssیل و تشssریح، کبھی تکssرار و تاکیssد، کبھی ایجssاز و ہحکایssات، کو جائ ی ک اصل مدعا واضح ے۔اختصار، ان سب کا مقصد ی ہ ہ ہے ہ

وئ لوکس ) ی کرت ےاسلوب کی ابلاغی قوت کی نشان د ہ ے (Lucasہ:Styleاپنی کتاب" " ہے میں لکھتا

"The writer of pure literature hopes to be read by men whom he does not know even by men unborn… He must therefore, write more to please himself, trusting so to

please others." )۳۱(ےایک صاحب اسلوب ن صرف اپن حسن بیان اور انتخاب الفاظ س ے ہ

تssا بلک اس وسssیل س اپssنی ssر کرنssا چا ےقssاری کssو مسssحور و متحی ے ہ ہے ہتا بقول ڈاکٹر محی الssدین قssادری ہے۔انفرادیت کا نقش بھی ثبت کرنا چا ہ

زور:، جس میں گونssاگوئیوں اور ترین خیssال کیssا جssا سssکتا ی اسssلوب ب ہے’’و ہ ہ( ‘‘ ے۔رنگینیوں کی کثرت پڑھن وال کssو مسssرت اور حssیرت میں ڈال د ے ے

۳۲(ےاچھ اسssلوب کی کارفرمssائی محض انتخssاب الفssاظ اور خیssال ک ے

یں بلک ی فن کار کی شخصیت اور افتاد طبع کssا عکس ہابلاغ تک محدود ن ہ ہ‘‘ ایمرسssن کی ی رائ نا ک ’’اسلوب خود انسssان ےبھی بعض کا ی ک ہ ہے۔ ہ ہ ہ ہے۔

‘‘ اور بssراؤن کssا اسssلوب کssو فن ن کی آواز ہے۔ک ’’اسلوب فن کssار ک ذ ہ ے ہلssو کی ہکssار کی ’’انگلی کی چھssاپ قssرار دینssا‘‘ اسssلوب ک شخصssی پ ے ۔

یں ڈاکٹر ج براؤن کی رائ میں: ےطرف بلیغ اشار ے ۔ ہ ے

ر جو اس رائج کرن ک قابل بناتی ہے’’اگر تاثیر سونا تو اسلوب م ے ے ے ہے ہ ہے( ‘‘ ہے۔اور بتاتی ک کس بادشا ن اس جاری کیا ے ے ہ ہ )۳۳ہے

ےڈسن ک مطابق: ہ

( ‘‘ )۳۴ہے۔’’اسلوب بنیادی طور پر ایک شخصی صفت

Page 97: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ہےتحریر ک آئین میں لکھن وال کی شخصssیت کssا عکس جھلکتssا ے ے ے ےم طرزتحریر اور اسلوب س صاحب اسلوب تک رسائی حاصssل کssر ےاور ہ

نی و شخصssی کمssالات تخلیssق ک یں کیوں ک ایssک فن کssار ک ذ ےسکت ہ ے ہ ہ ےیں ڈاکٹر سssید عبssدالل کی رائ و کر سامن آ جات ےآئین میں ب نقاب ہ ۔ ہ ے ے ہ ے ے

: ےملاحظ کیجی ہ

چssان م کسی دوست کی آواز سن کر شخصیت کssو پ ہ’’جس طرح ہیں م بلا تکلssف ک سssکت یں، اسی طرح کسی تحریر کو دیکھ کر ہلیت ے ہہ ہ ہ ےہے۔ک ی فلاں انشاء پرداز کی عبارت یا فلاں مصنف کا انssداز بیssان اس ہے ہ ہ، مودب الفssاظ اور اور ج ر مصنف ک مخصوص لب و ل ہراز کا انکشاف ہ ے ہی اس کی انفsرادی ، ی وتsا ہعبارتوں ک خاص قسsم ک پیچ و خم س ہے ہ ے ے ے

( ‘‘ وتی ہے۔اور شخصی آواز )۳۵ہ ےپروفیسر آل احمد سرور اسلوب کی ب ساختگی کssا اصssل محssرک

یں: وئ لکھت ہشخصیت کو قرار دیت ے ے ہ ے

وتssا مگssر اس ک پیچھ ے’’…اچھssا اسssلوب ب سssاخت معلssوم ے ہے ہ ہ ےن کssا عطssر اور ایssک شخصssیت کی بصssیرت کی سssاری ہصssدیوں ک ذ ے

( ‘‘ وتی ہے۔روشنی اور گرمی )۳۶ہےسید عابد علی عابد کی رائ میں:

ہ’’اسلوب س مراد کسی لکھن والی کی و انفرادی طssرز نگssارش ے ے( ‘‘ و جاتا ہے۔ جس کی بنا پر و دوسر لکھن والوں س ممیز ہ ے ے ے ہ )۳۷ہے

یں ک ہسید عابد علی عابد پروفیسر مر ک اس خیssال س متفssق ہ ے ے ےےاگر اسلوب کی سائنٹیفک تعریف کرن کی کوشش کی جائ تو جمالیات ے ےاور اصول انتقادیات دونssوں کssو کھنگالنssا پssڑ گssا اور میں تssو چھ لیکچssروں وں چھ کتابیں بھی سssائنٹیفک بحث ک لssی کم ثssابت ا ہ���شائع کر ر ے ے ۔ ہ ہہگی ‘‘ یعنی ادبی مسائل پssر سssائنس کی طssرح حssرف آخssر نssتیج نکالنssا ۔ل ہ���مشکل سید عابssد علی عابssد رسssائل و اخبssارات ک مغssربی نssام ا ے ہے۔

یں: ہمشرق س تبدیل کر ک اس نکت کی وضاحت کچھ یوں کرت ے ے ے ے

Page 98: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

فsت ک ’’امsروز‘‘ میں حsالات حاضsر پsر)۱( وں ک پچھل ہمیں جانتا ے ے ہ ے ہ ہےکس ن نوٹ لکھا تھا، ی نوٹ لکھن والا یقینا احمد ندیم قاسمی تھا، اس ہ ےی و اشتبا کssا سssوال ہکا اسلوب ایسا ک گویا کسی ن چھاپ لگا دی ہ ۔ ہ ے ہ ہے

وتا یں پیدا ۔ن ہ ہ

ودیssوں کی لssڑائی ک)۲) ےپچھلی اتssوار کssو ’’مشssرق‘‘ میں مصssر اور ی ہ( و ہمتعلssق جssو کچھ امیرالssدین صssاحب ن لکھssا )فرضssی نssام س ے ہے ے

ی ے۔دلچسپ تو ضرور لیکن ابھی انھیں لکھن کا سلیق حاصل کرنا چssا ہ ہ ے ہےیں ۔سردست تو ان کا کوئی اسلوب ن ہ

یں ک مولانا آزاد بڑی پیچید ترکیبیں استعمال کرت)۳) ےآپ ی ک سکت ہ ہ ہ ے ہہ ہیں لیکن ان میں ایک صssفت ایسssی ہےیں اور مغلق الفاظ کام میں لات ہ ے ہ

ےجو ان ک اس تمام طمطراق ک باوجود اور خند آور تصنع ک باوصssف ہ ے ے، ہےان کو مستحق احترام بنا دیتی اور ان تمام عیوب پر پرد ڈال دیتی ہ ہے

(‘‘ ہے۔ان ک لکھن کا ایک خاص اسلوب ے )۳۸ےمی تعلق پر روشssنی ڈالssت ےڈاکٹر رشید امجد اسلوب اور شخصیت ک با ہ ے

یں: ہوئ لکھت ے ے ہ

ہے’’اگر استعار کی زبssان میں بssات کی جssائ تssو خssدا ذات اور کائنssات ے ےار ذات ک معنوں اں میں ن اسلوب کو انکشاف ذات اور اظ ےاسلوب! ی ہ ے ہ

( ‘‘ ار ہے۔میں استعمال کیا گویا اسلوب ذات اور شخصیت کا اظ ہ )۳۹ہےے( ک معssروف جمل کیBuffonشssمس الssرحمن فssاروقی بفن ) ے

یں: وئ رقم طراز ہوضاحت اپن منفرد انداز میں کرت ے ہ ے ے

" قول اصل کا "Le Style C'est, I Homme memeہے’’بفن ےاس ک انگریزی ترجم " ے" اور اس کStyle is the man himslefے

یں ‘‘ س کssوئی علاق ن ہاردو تssرجم ’’اسssلوب دراصssل خssود شssخص ہ ے ہے ےار تو پھر اسssلوب کssا مطssالع چھssوڑ ہرکھتا اسلوب اگر شخصیت کا اظ ہے ہ ۔

( ‘‘ و گا ۔کر شخصیت کا مطالع مفید ہ (۴۰ہار تسلیم کیا جائ یا پھssر بقssول ٹی م اسلوب کو شخصیت کا اظ ےتا ہ ہ، اس حقیقت س انکssار ےایس ایلیٹ ’’شخصیت س گریز‘‘ قرار دیا جائ ے ے

Page 99: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

وت لو اسssلوب میں ضssرور منتقssل یں ک شخصیت ک تخلیقی پ ےممکن ن ہ ہ ے ہ ہہیں طرز خاص، مخصوص الفاظ کا چناؤاور دروبسssت کssا سssلیق ادیبssوں ۔ ہجوم میں کسی خاص فن کار کی شssناخت ضssرور کرواتssا صssرف ہے۔ک ہ ے، ، غssالب ک مکssاتیب کی عبssارت حssال ی کی مثssال ل لیجssی ب�مکssاتیب ے ے ے ہ

ہے۔شبلی، سرسید اور ابوالکلام آزاد ک خطوط س الگ شناخت رکھتی ے ےہکلام میر اور فانی کی شاعری زبان حال س پکssار گی ک موضssوع کی ے ےراشssد کی اس م م ن ذا ؟ ل مssارا خssالق کssون ۔یکسssانیت ک باوصssف ۔ ہ ہہ ہے ہ ے

: یں ک ہرائ س اتفاق کر سکت ہ ے ے ے

ے’’اسلوب س مراد کسی شاعر یا ادیب کssا طssریق ادائ مطلب یssا ہ ےار و بیان کا و ڈھنگ جو اس خssاص صssنف کی ہےخیالات و جذبات ک اظ ہ ہ ےےادبی روایت میں مصنف کی اپنی انفرادیت ک شمول س وجود میں آتا ےہ اور چوں ک مصنف کی انفرادیت کی تشکیل میں اس کا علم، کssردار، ہے

، افتاد طبع، فلسف حیات اور طssرز فکssر و احسssاس جیس د ، مشا ےتجرب ہ ہ ہ ہیں اس لssی اسssلوب کssو مصssنف کی ےعوامssل مssل جssل کssر حصss لیssت ہ ے ہ

(‘‘ )۴۱ہے۔شخصیت کا پرتو اور اس کی ذات کی کلید سمجھا جا سکتا ار کیا گیا کیوں ک اسلوب کی ہاسلوب کو فنی لوازات کا موثر اظ ہے ہ ہے۔پختگی کا دارومدار لسانیاتی شعور کی پختگی پر لفظیات پر قssدرت، ےصرفی و نحssوی اصssول و قواعssد س واقفیت اور معنیssاتی بssاریکیوں پssری ایک فن کار اپن اسلوب کو بناتا، سنوارتا اور نکھار عطا ےنظر رکھ کر ہیں بلک جمالیssاتی ہکرتا کیوں ک اسلوب کssا فریض محض ادائ مطلب ن ہ ے ہ ہ ہےہحظ آفرینی بھی حالی ’’مقدم شعر و شاعری‘‘ میں قssوت متخیل اور ہ ہے۔

ےمطالع کائنsات ک سsاتھ سsاتھ تفحص الفsاظ کsو بھی شsاعری ک لsی ے ے ہیں حالی کی رائ میں: ےلازمی شرط قرار دیت ۔ ہ ے

ے’’…شعر کی ترتیب ک وقت اول متناسب الفاظ کا انتخاب کرنا اور پھssرےان کو ایس طور پر ترتیب دینا ک شعر س معنی مقصssود ک سssمجھن ے ے ہ ے

و آنکھssوں وب ہ���میں مخاطب کو کچھ تردد باقی ن ر اور خیال کی تصویر ہ ہے ہےک سامن پھر جائ اور باوجود اس ک اس ترتیب میں ایک جادو مخفی ے ے ےیں تو اس کssو …اگر شعر میں ی بات ن ہےو جو مخاطب کو مسخر کر ل ہ ہ ے ہ…اگر شاعر زبان ک ضssروری حصss پssر حssاوی تر نا ب ن س ن ک ہک ک ے ہے ہ ہ ہ ے ے ہ ے

Page 100: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ssع یں اور ترتیب شعر ک وقت صبر و استقلال ک ساتھ الفاظ کssا تتب ےن ے ہے ہ(‘‘ یں آ سکتی یں کرتا تو محض قوت متخیل کچھ کام ن ۔اور تفحص ن ہ ہ )۴۲ہ

ے۔ذیل میں اسلوب کی چند اور تعریفیں ملاحظ کیجssی ان تعریفssوں ہ، ہےس اسلوب ک دائر عمل اور اجزائ ترکیبی پssر بھی روشssنی پssڑتی ے ہ ے ے

یں: م ہبالخصوص ی تعریفیں لسانیاتی نقط نظر س بھی ا ہ ے ہ ہ

oیات میںssانیاتی خصوصssی لسssلوب اس کی ایسssا اسssی کلام کssکس ےمضمر جssو اس کلام کی زبssان ک متssوازی اس کی لسssانیاتی صssورت ہے

ہے۔س اس کو مختلف کرتی )برنارڈ بلاخ) ے

oلوب جن کssرق اسssا فssوں کssان ک ایس دو تلفظssےکسی ایک زب ہے ے ےوں لیکن جو اپنی لسانی تشکیل میں ایک دوسssر س ےمعنی تقریبا ایک ے ہ

اکٹ) و )سی ایف ہمختلف ہ

o( ارمssفFormاین آئی( اssرار دینssو قssلوب کssاب، اسssس اجتن )ہے۔ ےاینکوسٹ)

oترادفssانی ک مssار مع ےاسلوب احساس معانی س مختلssف اور اظ ہ ےہے۔ )ویلری)

oانی میںssندان بیssرو ن تاثرپسssک گssادوں ک ایssریکی نقssہلیٹن اور ام ہ ے ہ ےےاسلوب کی تلاش کی ان ک مطابق اسلوبیات زبان ک ایس عناصssر ے ے ہے۔و و یssا عمssومی ضssابطوں س مssاورا ۔کا مطالع جو منطق س بالاتر ہ ے ہ ے ہے ہ

)آرفرنینڈٹیزز سیمپنز)o لوبssہے۔زبان ک جمل آل کار ک استعمال ک طریق کار کا نام اس ے ے ہ ہ ے

)وامن)oیں، ان ہکچھ ایس بھی مصنف جو اسلوب کو نثر کا زیور جssانت ے ہے ے

وا یا ایسssی ہےک لی اسلوب نثر کی غذا جو طلائی طشت میں سجا ہ ہے ے ےو جssاتی ر چssیز ذائق دار ہے۔چٹنی جس کی لذت س دسssترخوان کی ہ ہ ہ ے ہے

)آئی بی وائٹ)

Page 101: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

oرنssر ک ےب شمار لفظوں ک درمیان ایک چیز کو، ایک خیال کو ظا ہ ے ے، دوسر لفظssوں س بھی کssام چssل سssکتا وتا ی لفظ ہےک لی ایک ے ے ہے ہ ہ ے ے

، اقتباس، مضمون یssا نغم ہمگر موزوں بیان جو ب مثل لفظ، تلفظ، فقر ہ ےہے۔، اس کی تنظیم و تربیت کا نام اسلوب )والٹر یٹر) ہے

oان کیsویر اور محض اس کی زبsن کی تص ہےاسلوب مصsنف ک ذ ہ ے‘‘ )ایڈورڈ گبن( …) )۴۳ہ۔ریاضت کا نتیج

ی ک توسط س فن کار کو کلاسیکی عظمت اور آفاقیت ےاسلوب ے ہائ کمssال یssا فن کی بلنssدیوں کssو وتی اور کssوئی ادب پssار منت ےحاصل ہ ہ ہے ہیں بلک لسssانیات پssر ی ن ار و ابلاغ ہچھوتssا کیssوں ک اسssلوب محض اظ ہ ہ ہ ہ ہے

ی ک ار ک امکانssات اسssلوب ر لسssانی اظ ےکامssل دسssترس کssامظ ہ ے ہ ہے۔ ہم اسssلوبیات س تعبssیر کssر یں جس اصssطلاحا وت ےتوسط س اجاگر ہ ے ہ ے ہ ےیں ڈاکٹر طارق سعید اسلوب کی مذکور تعریفssوں اور تعبssیروں ہسکت ۔ ہ ے

یں: وئ درج ذیل نتائج مرتب کرت ہکو مدنظر رکھت ے ے ہ ے

ہے۔کسی بھی کلام ک مخصوص و موثر بیان کا نام اسلوب ۔۱ ے

یں۔۲ ت ار ک مخصوص ڈھنگ کو اسلوب ک ۔غیرمعمولی لسانی اظ ہ ے ہ ے ہ

ار کssا و مخصssوص ڈھنssگ جssو فن کssار کی۔۳ ہےاسssلوب لسssانی اظ ہ ہوتssا اور جssو اجتنssاب، ہےشخصssیت )انفssرادیت( اور موضssوع س متعلssق ہ ے

ےانتخاب، خوبی، امsتزاج، خsوبی تناسsب اور غsیرموجود عناصsر وغsیر ک ہوتا ار ک لی غیرمعمولی آل کار پر مبنی ہے۔اظ ہ ہ ے ے ہ

ہے۔قاری کو متاثر کرنا… دراصل اسلوب یا شخص کا مقصد ۔۴

ےاسلوب، صنائع بدائع و شوکت و علویت ک جمل عناصر س مملssو۔۵ ہ ےوتا ہے۔و مزین ہ

وتا ۔۶ ہے۔اسلوب کا تعلق انفرادی شخصیت س ہ ے

)۔۷ ہے۔اسلوب کا تعلق موضوع س بھی (۴۴ے

Page 102: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

سید عابد علی عابد اپنی کتاب ’’اسلوب‘‘ میں اسلوب کی جذباتی،وئ سادگی، قطعیت، ایجاز و ےتخیئلی اور جمالیاتی صفات کا تعین کرت ہ ےssل و خیssال افssروزی، ہاختصار، زور بیان اور گداز، مزاح و بذل سssنجی، تخی

ےتصssوریت، تشssبی و اسssتعار اور نغمگی و موسssیقیت کssو اسssلوب ک ہ ہہیں ) ۔اوصاف میں شمار کرت ہ )۴۵ے

ہاسلوب کا دائر کار محض الفاظ کی فن کssاران تssرتیب تssک محssدود ہی اسلوب محض الفاظ کا گssورکھ دھنssد بلک اسssلوب فن کssار یں ن ہن ہے ہ ہ ہ ہذیب وتsا جsو کسsی خsاص ت ر ہ���کی اس شخصیت اور انفرادیت کا مظ ہے ہ ہ

ےاور خssاص معاشssر میں پنپssتی اور سssانچ میں ڈھلssتی زنssدگی ک ہے۔ ے ےون وال مدوجزر ےگوناگوں مسائل اور جذب و احساس کی دنیا میں برپا ے ہ ہیں اور اسssلوب میں منعکس ہاس ک فکر و تخیل میں آب و رنگ بھssرت ے ےیں ڈاکssٹر محمssد حسssن کی درج ذیssل تعریssف س اسssلوب کی ےوت ۔ ہ ے ہ

ےامکانی وسعتوں کا انداز لگایا جا سکتا ان کی رائ میں: ہے۔ ہ

ذیب بولssتی ار جس میں صssدیوں کی ت ہے۔’’اسssلوب و قssوت اظ ہ ہے ہ ہ، زمان کا بھی صssنف کssا بھی اور مصssنف کssا وتا ۔اسلوب وقت کا بھی ہے ہی دیتا ک زبان کی روایات میں نمssو کی قssوت کتssنی اور ہےبھی و گوا ہ ہے ہ ہ ۔یں اسssلوب ار اور فروغ میں کssون سssی توانائیssاں کارفرمssا ۔اس ک اظ ہ ہ ےیں دیتssا بلک ی ن ی کی گssوا انت ہمحض صاحب اسssلوب کی وراثت اور ذ ہ ہ ہ ہر وئ خزانوں کssا سssراغ بھی دیتssا اور ہ���کسی زبان اور ادب ک چھپ ہے ے ہ ے ے قسم کی دولت کو آفتاب عالم تاب کی طرح چمکssا کssر ازسssر نssو دولت

( ‘‘ ہے۔بیداد کا مرتب دیتا )۴۶ہ؟‘‘ ک حوال س رقم ےڈاکٹر سید وقار احمد رضوی ’’اسلوب کیا ے ے ہے

یں: ہطراز

، عناصر ادبی کssو ادا کssرن ے’’وحدت موضوع کو قائم رکھن ک لی ے ے ے( ‘‘ ہے۔ک طریق تعبیر کا نام اسلوب ہ )۴۷ے

: یں ۔ان ک خیال میں اسلوب کا مقیاس دو چیزیں ہ ے

قوت۔۱

Page 103: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

)۴۸جمال )۔۲ہادیب تعبیر فکر ک لی الفاظ کssا وسssیل اختیssار کرتssا تssاک پssوری ہے ہ ے ے… علم نقsد میں ی ہقوت ک ساتھ اپن احسsاس کی ترجمsانی کsر سsک ے ے ے، اس لssی یں ک و تقssدیر اسssالیب ک لssی قssوانین وضssع کssر ےقssدرت ن ے ے ے ہ ہ ہ

ر ادیب کssا طssرز یں… ہ���اسلوب کو پرکھن کی کوئی باضssابط کسssوٹی ن ہ ہ ےوتا اور کوئی اصول یssا ضssابط ہفکر و طرز احساس و طرز ادا مختلف ہے ہم کسی … نیز یں جو اسالیب کو ناپن ک پیمان کا کام د سک ہایسا ن ے ے ے ے ے ہ

یں کر سssکت ےادیب کا کسی دوسر صاحب طرز ادیب س موازن بھی ن ہ ہ ے ےیں، ، اس کی کssوئی کسsوٹی ن ہکیوں ک اسsلوب ایsک ناقابsل بیssان چsیز ہے ہی کافی ک و اپن عواطف کی صحیح ترجمانی کر ےادیب ک لی بس ی ہ ہ ہے ہ ے ے

( ‘‘ )۴۹ے۔سکہاسلوب زند و متحرک ش کیوں ک تبدیلی اس کی بنیادی صفت ہے ے ہی فن کار کا اسلوب موقssع و محssل کی مناسssبت س اپنssا رنssگ ے ایک ہ ہے۔

چان تا تنوع اور رنگا رنگی زند اسلوب کی سب س بڑی پ ہے۔بدلتا ر ہ ے ہ ہے۔ ہےاسلوب س متعلssق ڈاکssٹر سssلیم اخssتر کی اس رائ س اتفssاق کیssا جssا ے ے

: ہسکتا ک ہے

ر گل را رنگ و بssوئ دیگssر اسssت ک ے’’اسلوب انداز نگارش اور ے ے ہ ہےےمصداق، تخلیق کاروں ک لسانی شعور کی مناسبت س اس میں تنssوع ے ہے۔اور بوقلمssونی ملssتی اسssلوب ٹھssوس، جامssد، قطعی، غssیرمتحرک اوروتssا، اسssلوب تخلیssق کssار کی شخصssیت ک نفسssی یں ssر ناآشssنا ن ےتغی ہ ہےمحرکssات ک سssاتھ سssاتھ موضssوع ک تقاضssوں اور تخلیssق س متعلssق ے ےتا ہجمالیاتی معیاروں کی مناسبت س چولا بلک چول کا رنگ بھی بدلتا ر ے ہ ے(‘‘ ہے۔ اسی لی غزل اور قصید یا مثنوی ک اسلوب میں فرق نظر آتا ے ہ ے ہے۔

۵۰(اں اپنی تخلیقsات ک آئیssن میں ےالمختصر صاحب طرز ادیبوں ن ج ے ہ ےاں ہ����نوع ب نوع اسالیب متعارف کروا کر زبان و ادب کو وسعت بخشی، و ہ

ےاسلوب جیسی منفرد اور نssادر کssار اصssطلاح کssو بھی رواج دیssا جس ک ہار دور حاضر کی اسلوبیاتی تنقید کی مستحکم عمارت استاد ہے۔س ہ ے ہ

Page 104: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ےتشکیل اسلوب ک بنیادی عناصر:

ہاسلوب ک تخلیقی عمل کا تجزی اس بات کا متقاضی ک اسلوب ہے ہ ےےک حوال س چنssد بنیssادی سssوالات اٹھssائ جssائیں یعssنی آخssر ایssک نssئ ے ے ے ے

یں جن ک تال میل ؟ و کون س عناصر وتا ےاسلوب کا جنم کیوں کر ہ ے ہ ہے ہ؟ کیا شاعری اور نثر ک اسالیب یکسssاں وتی ےس اسلوب کی تشکیل ہے ہ ےیں؟ یں یا شعری اور نثری اسلوب کی تشکیل ک پیمssان مختلssف ہوت ے ے ہ ے ہہےکیا اسلوب کی صورت پذیری ایک اتفاقی اور اضطراری امر یا اسssلوب ہ؟ کیssا فن کssار وتssا نی ورزش کssا نssتیج ہےدماغ سوزی، باریک بیssنی اور ذ ہ ہ ہمیش اسsی ایsک و جاتsا اور ہاسsلوب کی تشsکیل ک بعsد بsری الsذم ہ ہے ہ ہ ےتssا یsا اس ایssک س زائssد اسssالیب اپنssان کی آزادی ےاسلوب پر قssانع ر ے ے ہے ہر کی ؟ کیا اسلوب مصنف یا شاعر کی شخصیت کی چھاپ اور م ہوتی ہے ہوتا یا موقع و محل کی مناسبت س اسلوب میں ےطرح ٹھوس اور اٹل ہے ہیں ذیssل میں تشssکیل تی وتی ر ۔غیرمحسوس طssور پssر تبssدیلیاں رونمssا ہ ہ ہےاسلوب س متعلق ان تمام سوالات ک جوابات تلاش کرن کی کssاو ش ے ے

۔کی جائ گی ے

، انداز و اسالیب و یا نثر نگاری دونوں ک اپن اپن تقاض ےشاعری ے ے ے ہssل کی جولانیssوں کssو شssعری قواعssد، اوزان اور یں شاعر اپssن تخی ےوت ۔ ہ ے ہوئ شssعر ک قssالب میں ڈھالتssا جب ک ہموسیقیت کو ملحوظ رکھssت ہے ے ے ہ ےےنثر نگار اپن خیالات و احساسات کی ترجمانی ک لی کوئی معنی خssیز، ے ے ہے۔مناسب اور منفرد انداز اپناتا گویا تخلیقی بنیادوں پر شssاعری اور نssثرم دونوں اپنی وتی تا نگی موجود م آ ری ہدونوں ک دائر عمل میں گ ہے ہ ہ ہ ہ ہ ے

یں آل احمssد سssرور نظم و نssثر ک وت ےاپssنی طssرز ک خssود خssالق ۔ ہ ے ہ ےیں: ی کچھ اس طور کرت ہاسلوبیاتی اختلاف کی نشان د ے ہ

ر او ربلیsssغ ے’’نظم اس چانsssدنی کی طsssرح جس میں سsssائ گ ہ ے ہےر چیز کssو آئین کssر دیssتی یں نثر اس دھوپ کی طرح جو وت ہمعلوم ہ ہے ۔ ہ ے ہ، نssثر و نی تصssویروں کssا صssنم کssد وا کssرتی ہ نظم و کنجی جو ذ ہے ہ ہ ہے ہ ہے۔

Page 105: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

… نظم زبان کی توسیع اور نثر ہےتلوار جو حق و باطل کا فیصل کرتی ہ ہے( ‘‘ ، نظم م خان اور نثر آئین خان ہ۔اس کی حفاظت کا نام ہ ہے ہ ے )۵۱ہے

جس طرح شاعری میں جذبات کی مصوری مssوزوں انssداز میں کی، اسی طرح نثری اسلوب بھی الفssاظ ک دروبسssت، فقssروں ک ےجاتی ے ہے

وئ تخلیsق نگ اور سsلیق کsو ملحssوظ رکھsت م تناسب، ایک خاص آ ےبا ہ ے ے ہ ہیں بلک دونssوں ک د ن ssر کی ضssک دوسssےپاتا چنانچ شاعری اور نثر ای ہ ہ ے ہ ہے۔: یں بقول ڈاکٹر سید عبدالل وت ہاسالیب اپن اپن تقاضوں ک امین ۔ ہ ے ہ ے ے ے

… شssعر کی ہے’’نssثر کی قلم رو شssعر کی قلم رو س وسssیع تssر ےرائی اور شدت ک مقابل میں نثر ک میدان میں وسعت شعر اگر ہے۔گ ے ے ے ہ

نی وسssعتوں کی دشssت نssورد رائیوں کssا غssواص تssو نssثر ذ ہےدل کی گ ہ ہے ہا جاتssا ک شssعر داخلیت ک لssی مssوزوں تssرین اور نssثر ہےاسssی لssی ک ے ے ہ ہے ہ ے

( ‘‘… ےخارجیت ک لی )۵۲ےی وج ک انگریزی لفظ ہی ہے ہ کا اطلاق نظم و نssثر دونssوں پssرStyleہ

ہوتا کسی خیال کو مخصوص و منفرد انداز میں پیش کرن کssا سssلیق ے ہے۔ ہلاتا ڈاکٹر سssید عبssدالل اسssلوب کی تشssکیل ک تین عناصssر ےاسلوب ک ہ ہے۔ ہ

یں: وئ لکھت ہمتعارف کروات ے ے ہ ے

ےپیرای بیان یعنی افکار و خیssالات کssو پیش کssرن کssا ڈھنssگ یعssنی۔۱ )ہTechnique of Expression)

ر شssخص ک پssیرای بیssان کssو دوسssروں۔۲ ہو انفرادی خصوصیات جو ے ہ ہیں یعنی ہس الگ اور ممتاز کرتی (Individuality )ے

و۔۳ لو جن س امتیssاز مطلssق قssائم ہ���پیرای بیان ک و عظیم الشان پ ے ہ ہ ے ہو یعssنی ہیعنی ایسی خصوصیات جن کا جواب ممکن ن Absoluteness )ہ

and Uniqueness of Style(‘‘… )۵۳( مغرب میں شعر و ادبیات پر سssائنٹیفک دسssتاویز کی طssرح غssور وssرکھ ک نssئ اصssول وضssع ا ادب کی پ ےفکر کرن کا رجحان فروغ پا ر ے ہے۔ ہ ےاں تک ک مشرق بھی مغرب ک زیر اثر اور مشssرقی یں ی ہےکی جا ر ے ہ ہ ہ ہے ے

Page 106: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ےشعریات کی مستحکم روایت کو چھوڑ کssر مغssربی مفکssرین ک خیssالاتیں بقول پروفیسر سید محمد عقیل: ۔س استفاد قبول کرن لگ ہ ے ے ہ ے

ے( ک دور میں کس پڑیStylistics’’آج اسلوب اور اسٹائیلٹیکس ) ےار ک ڈسssن، مssڈلٹن مssر اور شssوپن ے ک پssوپ، سssتان دال، سssوئفٹ، ہ ے ہ ہ ہے

اقوال کو چھوڑ کssر حssدائق السssحر فی دقssائق الشssعر از رشssید الssدین و طsssواط، یsssا ابوالحسsssن علی فsssرخی کی کتsssاب ترجمsssان البلاغت یsssا ہعنصssرالمعالی کی قssابوس نssام اور عssوفی یssزدی کی لبssاب الالبssابرکی منssاقب الشssعرا کssو تلاش کssر یssا قیس رازی کی کتssاب ےیاابوطssا ہ ےالمعجم فی معاییر اشعار العجم کی باتوں پssر بھی اسssلوبیات ک متعلssق

( ‘‘… وئ دیکھ ےکچھ لکھت ے ہ (۵۴ےون ل مغرب ک وضع کرد اصول و معیار محترم ےحقیقت ی ک ا ہ ہ ے ہ ہ ہے ہ

ل م ا یں، ماری ادبیات کو پرکھن ک لی شssافی و کssافی ن ہ���ک باوجود ہ ہ ے ے ے ہ ے ےمشرق کی صدیوں پر محیط ادبی روایات و شعریات کو نظرانداز کر ک

رحال انتقادی مباحث قssدیم یں گ ب ہدرست نتائج اخذ کرن میں ناکام ر ے۔ ہ ےمیش وں یا مغرب ک ،اسلوب کی خوبیوں کو ہوں یا جدید، مشرق ک ہ ے ہ ے ہمار تذکر نویسوں ن شعری محاسssن میں ےتسلیم کیا گیا بالخصوص ہ ے ہ ہے

م سssوال ی ہےانداز بیان اور اسلوب ک محاسن کو اولین ترجیح دی ا ہ ہ ہے۔ ےےک اسلوب بیان کی تشکیل میں کون س عناصر مرکزی کردار ادا کssرت ے ہ

م دو ہیں ب نظر تحقیق دیکھا جائ تssو تشssکیل اسssلوب ک عناصssر کssو ے ے ہ ۔ ہیں: ہزمروں میں تقسیم کر سکت ے

ثانوی عناصر۔۲اولین اور بنیادی عناصر۔۱یں اور وت بی لssو عطی خداونssدی اور و ہتشکیل اسلوب ک کچھ پ ے ہ ہ ہ ہ ے

وتی ذیب و تمدن اور ماحولیاتی عناصssر کی گssود میں ہےان کی آبیاری ت ہ ہیں بنیssادی عناصssر وت ۔جب ک ثانوی عناصر اکتساب اور مشق کا نتیج ہ ے ہ ہ ہ

میں:شخصیت۔۱د، ماحول، زمان اور مقامی آب و رنگ۔۲ ہع ہ

Page 107: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

موضوع۔۳مقاصد۔۴یں ۔۵ م ۔مخاطب وغیر ا ہ ہ ہ

ہجبک ثانوی عناصر میں:

ہجذب۔۱

خیال افروزی۔۲ذوق جمالیات او رمرصع کاری۔۳ارت۔۴ ہلسانی م

یں۔۵ ۔انفرادیت/ عمومیت س گریز اور اجتناب وغیر شامل ہ ہ ے

یں لیکن ان ہگو ی تمام عناصssر اپssنی نssوع ک اعتبssار س جssدا جssدا ے ے ہہتمام میں ایک معنوی ربssط و اشssتراک موجssود کیssوں ک شخصssیت کی ہے

وتی د اور مsssاحول کی دین ہے۔تشsssکیل و تsssرتیب کسsssی مخصsssوص ع ہ ہد ک تقاضوں س مشروط نیز مقاصssد ہےموضوع کا انتخاب بھی اپن ع ے ے ہ ےنی سطح او رپسند و ناپسند کو بھی ملحوظ ہک ابلاغ میں مخاطب کی ذ ےوتssا و یا ادیب و اس ادبی روایت کا بھی پرورد ہرکھنا ضروری شاعر ہ ہ ہ ہے۔

ار اپن ے جو اس ورث ک طور پر ملتی و اس ادبی روایت ک س ے ہ ے ہ ہے۔ ے ے ے ہے، مرصع کاری ک نئ انssداز اپناتssا اور ےجمالیاتی ذوق کو نکھار عطا کرتا ے ہےوئی باتو ںکssو ی ارت پیدا کرتا تاک ماضی میں ک ہخصوصی لسانیاتی م ہ ہ ہے ہ

ےب انداز دگر پیش کر سک اور اپنی انفرادیت کا نقش جما سک اور اپن ے ے ہےفن میں آفاقی شان پیدا کر سssک نssئ اسssلوب کی تشssکیل ک حssوال ے ے ے۔

یں: ہس محمد حسن عسکری لکھت ے ے

یں ہ’’بعض اوقات داخلی تجرب اپن لssی اسssلوب بیssان پیssدا کssرت ے ے ے ےو گیا تو و نئ تجربssوں وتا ک اسلوب بیان پیدا اں بعض دفع ی بھی ےو ہ ہ ہ ہے ہ ہ ہ ہہکو وجود میں لاتا کیوں ک آخssر اسssلوب داخلی زنssدگی کی تفssتیش کssا ہےو یا ن کو وتی ک چا کچھ ک مل سی بات معلوم ر ی م ہذریع بظا ے ہ ہے ہ ہے ہ ہ ہ ہ ہے۔ ہ

Page 108: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

و ، آدمی بولنا شروع کر د الفاظ میں معsنی اپsن آپ س اپsن آپ ےن ے ے ے۔ ہ ہار س واقعی ےآت چل جssائیں گ لیکن اگssر ادیب کssو اپssن وسssائل اظ ہ ے ے ے ےیں ک انھیں اسssتعمال ونی بssات ن و تو ی کچھ ایسssی ان ری دلچسپی ہگ ہے ہ ہ ہ ہ ہوت چل جائیں جو ن میں روشن ی س و تجربات ذ ش ےکرن کی خوا ے ہ ہ ہ ے ہ ہ ے

( ‘‘ وں گ ے۔اس اسلوب کی مدد س بیان ہ )۵۵ے ےمحمssد حسssن عسssکری کی رائ میں اسssلوب خssارجی حssالات یssاون ک ساتھ سssاتھ نssئ اسssلوب کی دریssافت ےماضی اور حال کا عکس ے ے ہ

مssاری اردو زبssان، ادب اور اس ک ےایssک نssئ مسssتقبل کی تعمssیر ہ ہے۔ ےندوسsتان میں مسsلمانوں کsا یں جب ہاسالیب ایس زمsان کی پیsداوار ہ ے ےا تھا مگر قوم ن ایک نیا اسلوب بیssان ایجssاد کssر و ر ےخارجی اقتدار ختم ہ ہہک اپن کردار اور اپssن وجssود کssو ازسssر نssو تssرتیب دیssا… اور نssئ ذریع ے ے ے ےار کی ایجاد قوم ک لی نئی زنssدگی کی تخلیssق تھی آج ادبی سssطح ۔اظ ے ے ہ

مssار ادیبssوں کssو اپssن اپssن ےپssر جمssود اور تعطssل کی بssڑی وج ی ک ے ے ہ ہ ہے ہ ہےتجربوں س دلچسپی لیکن نئ اسالیب بیان تلاش کرن س دلچسپی ے ے ہے ےون ک بجssائ اور ی ایسssی صssورت حssال میں ادبی جمssود ختم یں ر ےن ے ے ہ ۔ ہ ہ

( )۵۶ہے۔بڑھ جاتا ر میں مصssنف کssا مssزاج، اس کی ہتشکیل اسssلوب ک داخلی مظssا ےن و کردار، اس کی علمیت کا معیار اور رجحان طبع ہشخصیت، اس کا ذیں اسی لی اسلوب کssو فن کssار کی شخصssیت ےمرکزی کردار ادا کرت ۔ ہ ے

ہکا پرتو اور ذات کی کلید سمجھا جاتا بقول ڈاکٹر فوزی اسلم: ہے۔

، اس کی ذات کssا ے’’اسssلوب ایssک ادیب کی مسلسssل ریاضssت س حسن، اس کی مخصوص لفظیات، کمپوزیشssن کssا مخصssوص طssرز، اس، اس کی موضssوع ک سssاتھ ےک اطssوار، ایssک خssاص طssرز ک فقssر ے ے ے

ہ( اور پھر بار بssار اس کssا اسssتعمال رفت رفتCommittmentوابستگی ) ہی اسssلوب بن کssر اس کی شخصssیت ک ےایک طssرز کssو جنم دیتssا اور ی ہ ہے

( ‘‘ و رکا سبب بن جاتا ہے۔ظ )۵۷ہ ایک صاحب اسلوب کی ذات کی انفرادیت، فکر و نظر کی بالیدگییں کیssوں ک ہاور لفظیات کا انتخاب، اس کی شخصیت کی چغلی کھssات ہ ے

Page 109: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

یں بلک ذاتی اپج اور غssssیرمعمولی ہاسssssلوب کی تشssssکیل تقلیssssد س ن ہ ےم اسلوب ک آئین میں شخصیت کssو ب وتی اور ےانفرادیت ک تحت ے ے ہ ہے ہ ے

یں شssاید اسssی لssی اٹھssارھویں صssدی، فرانسیسssی ےنقssاب دیکھ سssکت ہ ےےء میں فssرنچ اکssادمی ک افتتssاحی جلس کssو۱۷۵۰ے ن Buffonصssحافی ے

ا تھا: وئ ک ہخطاب کرت ے ہ ے

(’’Le Style Estt. Homne Meme(‘‘ )۵۸ہے۔( یعنی اسلوب خود انسان ےپروفیسر عبدالحق کی رائ میں:

یں اسssلوب کssا تعین اور نر مندی ک تمام ذرائع ابلاغ سیرت ک تssابع ۔’’ ہ ے ے ہہےتشکیل کی اساس بھی سیرت پsر قssائم ادبیssات عssالم ک مطssالع ک ہ ے ہے۔

کار ک اسالیب میں خود فن کssار کی ےبعد اعتراف کرنا پڑ گا ک بڑ شا ہ ے ہ ےنssگ، ہسیرت کی جلو سامانی تاب کار حیثیت رکھssتی ذخssیر الفssاظ، آ ہ ہے۔ ہ تراکیب، تصورات اور اختراعات میں اس کی اپنی شخصیت کی رونمائی

( ‘‘ )۵۹ہے۔عام یں اتssارا جssا سssکتا وتssا اس کssا چssرب ن ۔اسلوب شخصی ملکیت ہ ہ ہے۔ ہ

یں مثssال ک طssور پssر یں لیکن اسssلوب ن ےخیالات مستعار لی جا سکت ۔ ہ ہ ے ےر ہ����غالب اور اقبال کا منفرد اسلوب ان کی غیرمعمولی شخصیت کssا مظم کسی ی کی بدولت ہ اسی لی ناقابل تقلید شخصی انفرادی تاثر ہ ہے۔ ے ہے

یں ک اس کsا لکھsن ی سsمجھ جsات ےصاحب اسلوب کی تحریر پڑھsت ہ ہ ے ہ ےےوالا کون اس سلسل میں سید عابد علی عابد غالب ک ایک خط کssو ے ہے۔

یں ان کی رائ میں: ےبطور مثال پیش کرت ۔ ہ ے

دی افssادی، ، سرسssید، م ، شssبل ہ���’’…غالب ک اس مکتوب کو حال ب� ب� ےےعبدالستار، چودھری محمssد علی رودولssوی ک مکssاتیب ک درمیssان رکھ ے

و گا ک ی ٹکڑا غالب کا غالب علی کل غالب: ، فورا واضح ہے۔دیجی ہ ہ ہ ے

ل باغیوں کا لشssکر؛ اس وا؛ پ ر پر ے’’پانچ لشکر کا حمل پ ب پ اس ش ہ ہ ہ ے ہ ے ہر کا اعتبار لٹا دوسرا لشکر خاکیوں کا؛ اس میں جssان ومssال ل ش ۔میں ا ہ ہ

ستی سراسر لٹ گssئ ے۔و ناموس و مکان و مکین، آسمان و زمین و آثار ہا آدمی بھssوک مssر چوتھssا لشssکر زار ے۔تیسرا لشssکر کssال کssا؛ اس میں ے ہ ہ

Page 110: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ت س پیٹ بھر مر پانچواں لشssکر تپ کssا؛ اس ے۔یض کا؛ اس میں ب ے ے ہ ے ہ ےمیں تاب و طاقت عموما لٹ گئی، مر آدمی کم لیکن جس کssو تپ آئی

ہاس ن پھر اعضا میں طاقت ن پائی…‘‘) )۶۰ےوتssا ک شخصssی انفssرادیت اسssلوب کی ر ہمذکور عبارت س ظا ہے ہ ہ ے ہن، اپssنی فکssر وتی لکھن والا الفاظ ک پssیرائ میں اپنssا ذ ہروح رواں ے ے ے ہے۔ ہاس کی شخصssیت کssا ہے۔اور شخصیت کی توانائیssاں بھی منتقssل کssر دیتssا ےنکھار اسلوب کو بھی تازگی عطssا کرتssا اسssلوب شخصssیت ک کسssی ہے۔و وتا بلک اس کی ذات کا مجموعی تاثر نمایssاں یں لو کا عکس ن ہ����ایک پ ہ ہ ہ ہ

: ہکر سامن آ جاتا بقول ڈاکٹر سید عبدالل ہے۔ ے

و ہ���’’…اسلوب میں مصنف ک باطن اور نفس کی پوری تصssویر نمssودار ےو کssر ہ����جاتی مصنف ک تجربات الفاظ کی صورت میں… یوں جssذب ے ہے۔یں جس طssرح شssراب میں مسssتی، پھssول میں رنssگ اور وت ر ہظssا ے ہ ہی جssو رگ و پوسssت کssو شssخص انسssانی می تعلق و ہےخوشبو ان کا با ہ ہ ۔

( ‘‘ وتا ہے۔س ہ )۴۱ےےاسssلوب کی تشssکیل میں شخصssیت ک ایس داخلی اور انفssرادی ےیں جنھیں مصssنف یssا تخلیssق کssار کی شخصssیت کssو وت لssو کارفرمssا ہپ ے ہ ہ؟ اس کssا یں سمجھا جssا سssکتا یعssنی مصssنف کssون ہےسامن رکھ بغیر ن ہ ے ے؟ ؟ اس کی علمی اسssتعداد اور ادبی ذوق کس درج کssا ہےمزاج کیسssا ے ہےےکس خاص موضوع س متعلssق اس ک شخصssی تssاثرات و خیssالات کس ے، سsاد و سsپاٹ، خشsک یsا شsوخ و یں؟ اس کا مزاج سنجید ہنوعیت ک ہ ہ ےاں تssک ک بعض مخصssوص الفssاظ س فن کssار کی دلچسssپی ؟ ی ےشگفت ہ ہ ہے ہ اور ان الفاظ کا دروبسssت بھی فن کssار کی انفssرادیت اور شخصssیت تssک

یں بقول ڈاکٹر نثار احمد فاروقی: وت ۔رسائی کا وسیل ہ ے ہ ہ

یں ی بھی دو وت ن کا آئین ہ’’بعض مخصوص الفاظ کسی مصنف ک ذ ۔ ہ ے ہ ہ ہ ےوں گ مگssر ایssک مصssنف یں یا تو و عام استعمال ک الفاظ ےطرح ک ہ ے ہ ہ ےنی، رجحssان ہکی تحریر میں اتنی بار آئیں گ ک اس کی مخصوص افتاد ذ ہ ےےطبعی اور زاوی فکssر کssا نشssان بن جssائیں گ یssا بعض مصssنفوں ک فن ے ہ

ےپاروں میں نئ اور غیرمانوس الفssاظ ایسssی خssوبی اور خوبصssورتی س ے

Page 111: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

وں گ ک ن صرف ان ک اسٹائل کssو دل پسssند اور دل نشssین ےاستعمال ہ ہ ے ہ( ‘‘ ت نمایاں کر دیں گ ے۔بنا دیں گ بلک ان کی انفرادیت کو ب ہ ہ )۶۲ے

د او رماحول س متعلssق لو ع ہےاسلوب کی تشکیل کا دوسرا بڑا پ ے ہ ہد، زمان اور ماحول س کیssوں ک ن وال کا تعلق کس ع ہیعنی بات ک ہے ے ے ہ ے ے ہوتssا بقssول ڈاکssٹر ssڑا حصssا بھی بssہے۔شخصیت کی تشکیل میں ماحول ک ہ ہ

عبادت بریلوی:، جس مssاحول میں ہے’’نثر لکھن والا یا بولssن والا جس جگ آنکھ کھولتssا ہ ے ےذیبی اور معاشرتی اثرات اس ورث میں ، جو ت وتی ےاس کی نشوونما ے ہ ہے ہ، جن لوگssوں وتی یں، جن حssالات میں اس کی تعلیم و تssربیت ہےملssت ہ ہ ےنی رجحانssات یں، جو ذ وتی ، اس کی جو دلچسپیاں وتا ہ���س و متاثر ہ ہ ہے ہ ہ ےیں، جن مصssنفوں کssا و مطssالع کرتssا اور جssو وت اں پیssدا ہےاس ک ی ہ ہ ہ ے ہ ہ ےیں، ان سssب ک مجمssوعی اں تشکیل پssات ےخیالات و نظریات اس ک ی ہ ے ہ ےج جو و اختیssار کرتssا نگ اور لب و ل ہاثرات س اس کا مخصوص انداز، آ ہ ہ ہ ے

چانی جاتی جس کو و بولن یssا لکھssن ے اور اس س اس کی و نثر پ ے ہ ہے ہ ہ ے ہے( ‘‘… ہےک لی استعمال کرتا ے )۶۳ے

ےجان مڈلٹن مر ن اپنی کتاب " " میںThe Problems of Styleےمیت بتssائی د اور مssاحول کی خssاص ا ہاسلوب ک تشکیلی عناصر میں ع ہ ے

: ہے و لکھتا ہ ہے۔

"The literary genius works itself out in the form of prose, fiction or political fiction indifferently, and that the form

will largely depend upon the taste of the age." )۶۴ (نssگ تشssکیل ہیعنی اسلوب کssا آب و رنssگ متعین کssرن اور رنssگ و آ ےےدین میں کسی زمان ک فیشن، ذوق جمال اور اس ک زیر اثر تشکیل ے ے ے

د ک وتssا فن کssار کssا ادبی ذوق اپssن ع اتھ ےپssان وال مssزاج کssا بssڑا ہ ے ہے۔ ہ ہ ے ےہسماجی، سیاسssی اور معاشssی نظssام ک سssائ تل پssروان چڑھتssا و ہے۔ ے ے ےد ک ادبیssو ں ک فکssری دھssاروں س بھی اثssر قبssول کرتssا اور ہےاپن ع ے ے ے ہ ےےشssعوری یssا لاشssعوری طssور پssر اس ک اثssرات اس ک اسssلوب پssر بھی ے

Page 112: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

یں منظssر عبssاس نقssوی تشssکیل اسssلوب میں مssاحول کی وت ۔متعین ہ ے ہیں: وئ لکھت میت باور کرات ہا ے ے ہ ے ہ

د کا ادبی ذوق جس میں نثر پار کی تخلیق ے’’ماحول س مراد اس ع ہ ہے ےد ک سیاسssی، سssماجی اور اقتصssادی نظssام کی ےوئی ی مssذاق اس ع ہ ہ ۔ ہی لیکن ی ممکن وتا مصssنف ک مssزاج میں لاکھ انفssرادیت س ہپیداوار ہ ے ہے۔ ہ

د ک مذاق کو کلیت نظرانداز کر د اگر و ایسا کرتا یں ک و اپن ع ہےن ہ ے۔ ہہ ے ہ ے ہ ہ ہ( ‘‘ و جائ گا ت محدود ۔تو اس کی قبولیت کا دائر ب ے ہ ہ )۶۵ہ

اس ہزبان اور اسssلوب ک تعلssق س تشssکیل پssان والا تخلیقی روی ے ے ےم ک اس سمجھن ک لی ’’سssماجی لسssانیات‘‘ کssا الssگ شssعب ہقدر ا ے ے ے ے ہ ہے ہ

ہے۔قائم کیا گیا بقول ڈاکٹر طارق سعید:

ر اسssلوبیات ن طبقssاتی اسssلوب، زمssانی ، ما ے’’شخصی اسلوب س آگ ہ ے ے، ا س کی بنیssاد سssماجیات ہےاسلوب اور قومی اسلوب کا جو مطالع کیا ہ… سssماجی مسssائل پssر جب کسssی صssاحب قلم ک دمssاغ کی ی ےپssر ہے ہ

( ‘‘ یں تو اسلوب تشکیل پاتا ہے۔سوئیاں رینگتی )۶۶ہوں گ جssو ی فن کssار ےڈاکٹر طارق سعید کی رائ میں ایس چند ہ ہ ے ےد کی معاشرت، زبان، بولی ٹھولی اور رسssم و رواج س متssاثر ن ہاپن ع ے ہ ےاں صssرف تین مصssنفین مssیر امن، رجب علی بیssگ سssرور اور ہ�����وں ی ۔ ہن میں رکھ کر ی اصول منضsبط کیsا جsا ہابوالکلام آزاد کی تحریروں کو ذ ہد کی مختلف ادبی، سیاسی، معاشssرتی ہسکتا ک فن کار کا قلم اپن ع ے ہ ہے

( وتا ہے۔اور اقتصادی موشگافیوں کا اسیر )۶۷ہد اور زمان ک ساتھ ساتھ ماحولیssاتی تبssدیلیاں بھی اسssلوب پssر ےع ے ہاں ماحولیات س مراد جغرافیائی، موسssمی اور یں ی و سکتی ےاثرانداز ہ ۔ ہ ہیں ر وئ بغssیر ن یں جن س طssرز نگssارش متssاثر ہزمینی اثرات و نفssوذ ہ ے ہ ے ہاڑ، جنگssل، ار، ایssک طssرف پ ہ���سssکتا سssردی، گssرمی، برسssات، خssزاں، ب ہ ۔

اڑ، کھیت، کھلیssان اور بssاغ، سssب اپssن ےریگستان، سمندر، ندیاں، جھیل، پ ہ یں اگssر انگلینssڈ ک لsی موسssم ت ےاثرات موقع ب موقع قلم پر ڈالsت ر ے ۔ ہ ے ہ ے ہار نشssاط و ہ���گرما لطف و انبساط کا سبب تو بھارت ک لssی موسssم ب ے ے ہے

اڑ، جنگل اور سمندر بھی اپنا تssاثر دیssئ ےمسرت کا پیغام اسی طرح پ ہ ہے۔

Page 113: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

اکوی کssالی داس ن یں ک صاحب طرز فن کار م ت یں چھوڑتا ک ےبغیر ن ہ ہ ہ ے ہ ۔ ہےسمندر ن دیکھا تھا… اس لی سssمندر ک منssاظر س ان کssا کلام عssاری ے ے ہل حssالی ن بssاور میت کا انssداز سssب س پ دات کائنات کی ا ے… مشا ے ہ ے ہ ہ ہ ہےہے۔کرایا ک اس کی شمولیت ک بغیر تخلیق ادھوری ر جان کا امکssان ) ے ہ ے ہ

۶۸(د او رعصری رجحانssات کssا ہفن یا آرٹ یا ادب زبان حال س اپن ع ے ےیں ک انی کی ماورائی فضا اور لفظیات غمssازی کssرت وتا ک ہترجمان ہ ے ہ ہے۔ ہوئی کیفیت د س تعلق رکھتی یا زبان کی سنبھلی ہی بات داستانوی ع ہے ے ہ ہلوی معاشر کی عکاسی کرتی یا اسلوب کی ب باکی اور تیکھا پن ےد ہے ے ہون کی چغلی کھاتssا یعssنی اسssلوب د س متعلssق ہےاس ک لکھنssوی ع ے ہ ے ہ ے

وتssا د کا ایssک اجتمssاعی اسssلوب بھی ر ع وتا بلک یں ہےفقط انفرادی ن ہ ہ ہ ہ ہ ہم ایssک دور ک اسssلوب کssو دوسssر دور س ممssیز کssر ےجس ک طفیل ے ے ہ ےیں اس سلسل میں ڈاکٹر رشید امجد کی درج ذیل رائ ملاحظ ہسکت ے ے ۔ ہ ے

: ےکیجی

، ان ہے’’کسی تخلیق کی عصری حیثیت کا تعین جن بssاتوں س کیssا جاتssا ےمیت ہمیں عصری معاشssرتی مssزاج کی عکاسssی اور اسssلوب برابssر کی ایں اسلوب کسی چیز کو عصری تازگی ک ساتھ ساتھ تصssدیقی ےرکھت ۔ ہ ےنssا ،اگssر خیssال کی مثssال چان بھی عطا کرتا ڈاکٹر ج براؤن کssا ک ہےپ ہ ے ہے۔ ہر جو اس عصری سssچائی دیssتی اور ی ہسون کی تو اسلوب و م ہے ے ہے ہ ہ ہے ےےبتاتی ک ی کس بادشssا ک ٹکسssال س جssاری کیssا گیssا ج بssراؤن ن ے ۔ ے ے ہ ہ ہ ہے

د ر دور کssا اسssلوب اپsن ع ہ���اسلوب کو اس لحاظ س فssوقیت دی ک ے ہ ہ ہے ے(‘‘ چان کراتا ہے۔کی پ )۶۹ہ

د میں منظر عام پر آن والا اجتماعی اسلوب زندگی ک تمام ےر ع ے ہ ہر آثار قدیم ک لی اسلوب کssا وتا جس طرح ایک ما لوؤں پر حاوی ےپ ے ہ ہ ہے ہ ہذیبوں کی دریافت میں مssدد دیتssا اور و کسssی کھنssڈر ہمطالع گمشد ت ہے ہ ہ ہ

، کسssی قssدیم فن پssار ک اسssلوب س ےعمssارت، کسssی تssاریخی کتssب ے ے ےذیب و ثقافت ک ادوار کا تعین کرتا یا کسssی مخصssوص وئی ت ہےکھوئی ے ہ ہےثقافت پر تحقیق کرن والا اسلوب ک آئیssن میں معیssار زنssدگی ک اتssار ے ے ےط ssی ک توس ، اسی طرح ایک ادبی نقssاد اسssلوب ےچڑھاؤ کا تعین کرتا ہ ہے

Page 114: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

وں اور شعور ک ارتقاء کو ےس کسی زمان کی فنی، فکری اور ادبی را ہ ے ے( ‘‘ ہے۔جانن کی کاوش کرتا )۷۰ے

ےگویا اسلوب کی تشکیل میں فنکاران شعور اور انفرادیت ک سssاتھ ہیں وتی ۔ساتھ زندگی کی اجتماعی اقدار بھی برابر کی شریک ہ ہ

میت رکھتا یعنی شاعر، ہےاسلوب کی تشکیل میں موضوع بنیادی ا ہ؟ گویssا ، اس کssا مقصssد و مssدعا کیssا ا ہےنثار یا انشا پرداز جو بssات ک ر ہے ہ ہہیں بلک کسی ن کسی خیال کا ابلاغ بھی اس ہاسلوب محض حسن کاری ن ہ ہ

ےس وابست ادب برائ ادب اور ادب بssرائ زنssدگی جیس مبssاحث ک ے ے ے ہے۔ ہ ےی خیsال کارفرمsا تھssا ک ادب کی تخلیsق کsا کssوئی ن کsوئی ہپس پشsت ی ہ ہ

ی مقصد کی موجssودگی س موضssوع ک تعین ک ونا چا ےمقصد ضرور ے ے ے۔ ہ ہاب ظفر اعظمی: ، بقول ش وتی موار ہلی را ہے ہ ہ ہ ے

، جب تssک اس ی ونssا چssا ن میں موضوع کا واضssح تصssور ے’’مصنف ک ذ ہ ہ ہ ے، اس کا اسٹائل محض الفاظ کssا وں گ م خیالات موجود ےک پاس غیرمب ہ ہ ےہایک ب جان اور ب رنگ پیکر بن کر ر جائ گا ایسssی تحریssر زیssاد دیssر ۔ ے ہ ے ےیں ر سکتی… موضوع ک متعلق صرف سssوچن س اسssلوب ےتک زند ن ے ے ہ ہ ہ

، جب دیکھssن وتssا وتی بلک اسلوب اس وقت نمایssاں یں ےکی تشکیل ن ہے ہ ہ ہ ہ، اس نچ جssائ ےاور سوچن ک سssاتھ سssاتھ مصssنف موضssوع کی ت تssک پ ہ ہہ ے ے

( ‘‘ و جائ اور اس کو اپنی شخصیت کا جزو بنا ل ے۔میں گم ے )۷۱ہاب ظفر اعظمی کی رائ میں موضوع ک سssاتھ انصssاف اسssی ےش ے ہ

ن س بچssا ل ےوقت ممکن جب مصنف اسلوب کو جذباتی سطح پر ب ے ے ہ ہےوائی قلع تعمssیر ےاور موضssوع کssو مssدنظر رکھ ی صssورت حssال اس ہ ے ہ ے۔

ہےکرن س روکتی اور موضوع میں فکری اعتبار س وزن پیدا کssرتی ے ہے ے ےہے۔جس س اسلوب دلکش نظر آتا ) )۷۲ے

وتssا یعssنی علمی، تssاریخی، ہےخیالات و موضوعات میں خاصا تنssوع ہر قسssم ، صحافتی اور معلمssان وغssیر ہ���افسانوی، رومانوی، ترقی پسندان ہ ہ ہیں کیssا جssا سssکتا بلک موضssوع ہک خیالات کو یکساں اسلوب میں پیش ن ہ ےہے۔کی مناسssبت س اسssلوب کssا انتخssاب کیssا جاتssا علمی مسssائل کssو ے

Page 115: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ہافسانوی رنگ میں پیش کرنا اور شاعران مضامین کو صحافتی رنگ میںو گا ۔ڈھالنا اسلوب کا عیب شمار ہ

میت رکھتssا جس ہےاسssلوب کی تشssکیل میں و مقصssد بھی بssڑی ا ہ ہوا ی مقاصد مختلssف قسssم ار خیال پر مجبور ہکی خاطر انشاء پرداز اظ ۔ ہ ہیں مثلا قاری کو مرعوب کرنا، معقssول کرنssا، مطلssع کرنssا، و سکت ہک ے ہ ےتssا تssو ہےمتاثر کرنا یا محظوظ کرنا انشا پرداز قاری کو مرعوب کرنا چا ہ ۔، تssا تssو بیssانی تا تو اسssتدلالی، مطلssع کرنssا چا ہمرصع، معقول کرنا چا ہے ہ ہے ہتا تو مزاحی اسلوب تا تو پرجوش اور محظوظ کرنا چا ہمتاثر کرنا چا ہے ہ ہے ہےاختیار کرتا رجب علی بیگ سرور اپنی مرصع کاری س قاری کو اپنی ہے۔م خیssال یں جب ک سرسssید قssاری کssو اپنssا ہعلمیت س مرعssوب کssرت ہ ہ ے ےیں ذکا ء الل کی تحریرو ںمیں ہبنان ک لی مباحث کا انداز اختیار کرت ۔ ہ ے ے ے ے ےوتی ہ���تفصیل و تجزی جب ک ابssوالکلام آزاد کی نگارشssات ولssول انگssیز ہ ہ ہے ہیں تssاک پڑھssن والssو ںکssو ےیں سرشssار زبssان و بیssان ک کssرتب دکھssات ہ ہ ے ے ۔ ہ

)۷۳۔محظوظ کر سکیں )میت رکھتی ک مصssنف ہاسلوب کی تشکیل میں ی بات بھی بڑی ا ہے ہ ہ

ہےکا روئ تخاطب کس کی طرف اس کو ی بھی پیش نظر رکھنا پڑتا ہ ہے۔ ےیں، ا و کس طبق س تعلssق رکھssت ہک جن لوگوں ک لssی و لکھ ر ے ے ے ہ ہے ہ ہ ے ے ہیں، ادبی ذوق ؟ ذخssیر الفssاظ کتنssا رکھssت ہان کی علمی اسssتعداد کیssا ے ہ ہےیں اور ی ک کssون سssا اسssلوب بیssان ان ک دل و ، رجحانssات کیssا ےکیسا ہ ہ ہ ہےو سssکتا مخssاطب کی نفسsیات کsا ہے۔دماغ پsر سsب س زیsاد اثرانsداز ہ ہ ےی ہلحاظ رکھ بغیر جو اسلوب بیssان اختیssار کیssا جssائ گssا، و خssوا کتنssا ہ ہ ے ے

( ‘‘ لا سکتا یں ک رگز ن و، کامیاب اسلوب ۔پرشکو کیوں ن ہ ہ ہ ہ ہ )۷۴ہہتشکیل اسلوب میں جذب مرکزی کssردار ادا کرتssا جssذب اسssلوب ۔ ہے ہےکی روح اسssی ک طفیssل بssات میں خssوبی، زور اور دل پssذیری کی ہے۔لssو کی طssرف اشssار وتی حالی اسلوب شعری ک اس پ ہکیفیت پیدا ہ ے ہے۔ ہ

یں: ت وئ ک ہکرت ے ہ ے ہ ے

یں و تو تو غم ن ہا شعر دلفریب ن ہ ہ ے

و دل گداز تو) ہپر تجھ پ حیف جو ن ہ ہے )۷۵ہ

Page 116: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ہعلام اقبال اسلوب کی جذباتی صفت کssو ’’خssون جگssر کی نمssود‘‘یں: یں اور فرمات ہس تعبیر کرت ے ہ ے ے

یں سب ناتمام خون جگر ک بغیر ےنقش ہ

ےنغم سودائ خام خون جگر ک بغیر ) ے ہے )۷۶ہ سssید عابssد علی عابssد اسssلوب کی ’’صssفات جssذباتی‘‘ کssا تعین تین

یں یعنی: ہنکات کی صورت میں کرت ے

زور بیان۔۱گداز۔۲)۷۷ہبذل سنجی )۔۳

و کssر ہ���نثر ک مقابل میں ی صفات اسلوب شعر میں زیاد نمایssاں ہ ہ ے ےادی حسین: یں کیوں ک بقول محمد ہسامن آتی ہ ہ ے

ر چssیز … شاعری ہ���’’شاعری فی الحقیقت ایک ملکوتی و جبروتی چیز ہےےکو حسین بنادتی …اور کری س کری چssیز کی کایssاپلٹ ک عمsل س ے ہہ ے ہہ ہےشsssت ک سsssاتھ، غم کssا خوشsssی ک جت کاد ےحسssن بخشsssتی و ب ے ہ ہ ہ ۔ ہے

… و جس چssیز کssو ہساتھ ،ابدیت کاتغیر پsذیری ک سssاتھ پیونsد لگssاتی ہے ے(‘‘ ہے۔اتھ لگاتی اس مٹی س کندن بنادیتی ے ے ہے )۷۸ہ

وتssا جssو ہےجذب کی رنگ آمیزی س اسلوب میں سوز و گداز پیدا ہ ے ےمدردی ک جذبات کو بیدار کssرن میں کلیssدی کssردا رادا ےمار رحم اور ے ہ ے ہ

وئ لکھssت ےکرتا سید عابد علی عابssد اس کیفیت کی وضssاحت کssرت ے ہ ے ہے۔ہیں:

یں اورPathos’’دراصل ت ہ روح انسانی کی لطیف ترین کیفیssات کssو ک ے ہیں اس لssی غلطی س ےدکھ یا درد، جذبات و تاثرات لطیف میں شssامل ے ہ

ےی سمجھ لیا گیا ک جب تک دکھ کا بیان ن کیssا جssائ گssا، گssداز کی صssفت ہ ہ ہو گی درحقیقت روح انسان کی دھssوپ چھssاؤں میں ایس مقssام ےپیدا ن ۔ ہ ہ

Page 117: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

یں لیکن لطssافت خیssال یں ک دکھ س بھی اپنssا رشssت جssوڑت ہبھی آت ے ہ ے ہ ہ ےی یں کٹت ی ہس بھی ن ے۔ ہ ‘‘ )Patheticے یں ۔ جذبات )۷۹ہ

آبادی کی ظرافت ہمکاتیب غالب میں موجود بذل سنجی اور اکبر ال ہر ہ����عابssد علی عابssد کی اس رائ کی تائیssد ک لssی کssافی دراصssل ہے۔ ے ے ےےموضوع ک پس پرد فن کار ک احساس کی شدت، خلssوص اور سssوز و ہ ےوتssا جس کی بssدولت تssاثیر کی ی کیفیت جنم لیssتی ک ہگداز کارفرما ہے ہ ہے ہہے۔بات شssاعر ک دل س نکssل کssر قssاری ک دل میں جssا اتssرتی ڈاکssٹر ے ے ےی تھکن ہمحمد حسن کی رائ میں اگر جذب روح اور خیال باسی تssو و ہے ہ ے

یں: ہانداز بیان میں بھی پائی جائ گی و لکھت ے ہ ۔ ے

… کچھ اپssن خلssوص ک بssاوجود و آگ ہ’’فن کار اور فن کار میں فرق ے ے ہےی بssات دراصssل ایssک بssڑ یں کر سکت جو دلو ںکو گرمssا سssک ی ےپیدا ن ہ ے۔ ے ہہےشاعر اور متشاعر ک درمیان بنیادی فرق قائم کرتی بڑا فن کار و ہ ہے۔ ے

ہجو اپن سssین کی آگ کssو ن صssرف مssترنم لفظssوں اور مssوثر بیssان میں ے ےےڈھال سک بلک اس دوسروں ک سssینوں میں بھی اسssی طssرح روشssن ے ہ ے

ےکر سک ایک شمع س دوسssری شssمع جلانssا اور انفssرادی تجربssوں س ے ے۔( ‘‘ ی آرٹ کا فریض یں کھولنا ہے۔انسانی وجود کی گر ہ ہ )۸۰ہ

ون ےبسا اوقات انفرادی جذبات ک ساتھ ساتھ اجتماعی سطح پssر ہ ےیں کیوں ک اسssلوب وت ہوال حادثات و واقعات بھی اسلوب پر اثرانداز ہ ے ہ ےوتا ناممکن ک فن کssار ہایک سماجی عمل ک نتیج میں وقوع پذیر ہے ہے۔ ہ ے ےو کssر تخلیssق فن کssا فریض د ک نشssیب و فssراز س ب نیssاز ہاپssن ع ہ ے ے ے ہ ےر آشssوب اور غssالب ک مکssاتیب کssا عصssری ےسssرانجام د سssود ک ش ہ ے ب� ے۔

ے اکتوبر ک زلزل ک۸ہے۔شعور اس حقیقت کا ترجمان دور حاضر میں ے ے ؍شت گردی ک بڑھت ون والا ادب یا نائن الیون اور د ےنتیج میں تخلیق ے ہ ے ہ ے

ےوئ واقعات ک تناظر میں منظر عssام پssر آن والی نگارشssات اس امssر ے ے ہم کردار ادا یں ک اجتماعی قدریں بھی تشکیل اسلوب میں ا ہکی عکاس ہ ہ

یں ۔کرتی ہ

Page 118: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

وتی ہےاسلوب کی تشکیل میں ایک غssیرمرئی قssوت بھی کارفرمssا ہہے۔جس خیال افروزی س موسوم کیا جا سکتا خیال افssروزی کssا تعلssق ے ے

ہے۔اسلوب کی تخیلی صفات س بقول سید عابد علی عابد: ے

ے’’ی اسلوب کا و شیو خاص اور نگارش کی و شعبد گری جس ک ہے ہ ہ ہے ہ ہ ہیں… تخلیقی عمssل وت ہاسرار و رموز صرف تخلیقی فن کارکو معلssوم ے ہنر اور ی، اں باریک بین نقssادوں کی ژرف نگssا ہ����کا ی و مرحل پراسرار ج ہ ہ ہ ہ ہی ک نssا چssا ہفن ک رمssوز ک سssامن سssپر ڈال دیssتی بلک یssوں ک ے ہ ہ ہ ہے ے ے ے

( ‘‘ و جاتی ہے۔سربسجد ہ )۸۱ہی ک قبض قssدرت ہخیال افssروزی کی صssفت صsرف بssڑ فن کssار ے ہ ےوتی اور و چند الفاظ ک توسssط س معssانی کی ایسssی دنیssائیں ےمیں ے ہ ہے ہ

وتی ر ہے۔تسخیر کر لیتا جن تک رسائی شرح و تعبssیر کی حssد س بssا ہ ہ ے ہےم سلسssل کssو ےافکار تاز اور وفور معانی کا امتزاج افکار و خیالات ک پی ہ ے ہنگی، معنوی تلازمات، تشssبی و اسssتعار اور تلمیح م آ ہجنم دیتا صوتی ہہ ہ ہ ہے۔

ےو تمثال کی کارفرمssائی س شssعر کی ت داری اور ذومعنssویت قssاری ک ہہ ے ہے۔ذوق سلیم کو نئی دنیاؤں کی سیر کssرواتی سssید عابssد علی عابssد کی

ےرائ میں:

، جssو م تک منتقssل کرتssا ہے‘‘خیال افروزی ک ذریع شاعر و معنی بھی ہ ہ ے ےوتی ک لبریز معانی، ہطبعا مطلوب و مقصود ن تھ اس کی صورت ی ہے ہ ہ ے۔ ہہت در ت الفاظ اور لچک ک ساتھ کچھ تصورات و افکار پ در پ وابسssت ے ے ے ہہ ہہیں یں اور نئ نئ خیالات و افکار کا سلسل پیدا کssرت ۔وت چل جات ہ ے ہ ے ے ہ ے ے ے ہنچ جاتssا الفssاظ میں جsو یں پ یں کssا ک ، دل ک و جاتsا ان ہے۔شssعر ایsک ب ہ ہ ہ ہے ہ ہ ہ

یں و اسssلوب کی لچssک داری کی وج س وتی یں مخفی ےمعssنی کی ت ہ ہ ہ ہ ہوئی یssاد کی خاکسssتر میں ایسssی ہ���کسی تصور، کسی منظر، کسی بیتی وئ جذب یا کسssی بھssولی یں ک شعر کسی سوئ ےچنگاریاں پیدا کرتی ے ہ ے ہ ہیں وتی نی کیفیات پیssدا ن میں لاتا اور اس طرح نئی ذ ہوئی یاد کو ذ ہ ہ ہے ہ ہوتی ہ���جن کی دلالتیں سامع اور قاری ک تجربssات و واردات س وابسssت ہ ے ے

ہیں غالب کا ی شعر : ۔ ہ

ہتماشا کر ا محو آئین داری ے

Page 119: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

یں م دیکھت ہتجھ کس تمنا س ے ہ ے ے

ےمختلف سssامعین اور قssارئین ک لssی معssانی کی مختلssف پرچھssائیوں کssا ے( ‘‘ ۔محور بن جائ گا )۸۲ے

لssوؤں کssو بھی ہاسلوب کی تشکیل میں زبان و ادب ک جمالیssاتی پ ےع کssاری، اسssلوب کssو آب و رنssگ ssاظ کی مرصssا الفssہے۔بروئ کار لایا جات ےےبخشتی آکسفورڈ کشنری ک مطابق ’’حسن خوبی‘‘ کو بھی اسssلوب ہے۔ا ہک معانی میں لیا جا سکتا ڈی کوئنسی ن اسی نظری ک تحت ک ے ے ے ہے۔ ےنی انبسssاط ٹ کssر ایssک مخصssوص نssوع کssا ذ ہ��� ک اسلوب موضوع س ہ ے ہ ہے

( ‘‘ م کرن کی قوت رکھتا ہے۔فرا ے )۸۳ہےایک صاحب طرز فن کار اپنی تخلیقی صلاحیتوں کو بروئ کssار لات ے

نر منssدی س کرتssا ک اسssلوب کی ہوئ الفssاظ کssا انتخssاب ایسssی ہے ے ہ ے ہہشگفتگی اور رنگینی قاری ک ذوق جمال کی تسکین کssا ذریع بھی بنssتی ےے اس سلسل میں صاحب اسلوب ایس متناسب اور مترنم الفاظ چنتا ے ہے۔

ssر کssر دیتssا نگ، نغمگی اور موسیقیت قاری کssو متحی ہے۔ ک اسلوب کا آ ہ ہ ہے ہسید عابد علی عابد ترنم اور نغم کو اسssلوب کی جمالیssاتی صssفات میں

ار ک لssی یں ان ک خیال میں لطیف ترین جذبات اپن اظ ےشمار کرت ے ہ ے ے ۔ ہ ے(‘‘ یں ۔کومل سروں کا تقاضا کرت ہ )۸۴ے

نگ پڑھن وال ک دل و دماغ پر اپنا تاثر چھوڑتا ےلفظوں کا صوتی آ ے ے ہور روسssی ادیب ہ اور فن کو معراج عطا کرتssا شssاید اسssی لssی مش ے ہے۔ ہے

ےدوستوفسکی ن ایک ادیب کو مشور دیا تھssا ک اس ن سssڑک پssر پیس ے ہ ہ ےی ک پیسssوں ونssا چssا ، اس کو ایس الفاظ میں ہپھینکن کا جو ذکر کیا ے ہ ہ ے ہے ےٹ کssانوں میں گssونج اور ان ک گssرن اور چلssن کی آواز ےکی کھنکھنssا ے ے ے ہ

( ‘‘ )۸۵ے۔حواس پر چھا جائلوؤں میں تشبی و استعار کو زیssور کssا درج ہاسلوب ک جمالیاتی پ ہ ہہ ہ ےےحاصssل جس س عبssارت کی سssادگی، پرکssاری میں بssدل کssر اس ک ے ہےےحسن کو دوبالا کر دیتی لیکن صssنائع لفظی و معنssوی کssو سssلیق س ے ہے

ہے۔برتن ک لی توازن برقرا ررکھنا ضssروری بلاضssرورت ان کی بھرمssار ے ے ے

Page 120: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ہے۔اسلوب کو گنجلک اور گراں بssار بھی بنssا دیssتی بقssول سssید عابssد علیعابد:

نایssا جاتssا ت سوچ سssمجھ کssر پ ہے۔’’…ی و زیور ک عروس سخن کو ب ہ ہ ہ ہے ہ ہلک طلائی کنگنssوں اور جssڑاؤ بssالیوں کی جگ لک وتssا ک ہخssوف ی ے ہ ے ہ ہ ہے ہ ہ

(‘‘ ۔زنجیریں اور لو ک بال نظر ن آن لگیں ے ہ ے ے )۸۶ہےا گیssا ہے۔ب جssا طssوالت او رپراگنssدگی کssو بھی اسssلوب کssا عیب ک ہ ے

ےلوکس ن اسلوب کی تشکیل کی اساسی صفات میں :

خالصیت۔۱معقولیت اور۔۲ہےاختصار پسندی کا خصوصیت س ذکر کیا ۔۳ ے

نرکssاری پssر مبssنی اور ایسssی ہےاسلوب کی خالصssیت لفظssوں کی ہوتssا یssا صssنعتوں ہےتشکیل پر بھی جس کا تعلق زبان ک محssاوروں س ہ ے ےےاور ضرب الامثال یا دوسری زبان س لی گئ محاوروں یا متروکssات یssا ے ےےنئ پرورد لفظوں س یا ایس طریق استعمال س جو بغیر سssند ک ر ے ے ے ہ ے

ی لفظssوں ک انتخssاب پssر مبssنی یں اسلوب کی معقولیت ایس ہےائج ے ہ ے ۔ ہترین اور ب حد معتبر استعمال س مناسب ترین خیالات کا متوازن ےجو ب ے ہیں جب ک خالصیت ک لی قواعد کی درستگی ار کرت ےطریق س اظ ے ہ ہ ے ہ ے ے، متروکssات اور نssئ الفssاظ ےلازم قواعد کی غلطیاں، بssیرونی محssاور ے ہے۔

( یں وت ۔اسلوب کی خالصیت پر اثرانداز ہ ے )۸۷ہ سید عابد علی عابد اسلوب کی تشکیل میں سادگی اور قطعیت پرل اور سssاد الفssاظ یں ک س رگز ن م سادگی س مراد ی یں تا ہزور دیت ہ ہ ہ ہ ہ ے ہ ہ ےو بssات دل میں تمssام ن ہ���کا ڈھیر لگا دیا جائ جب تک ’’لطف بیان‘‘ کssا ا ہ ہ ے

یں کر سکتی، بقول طارق سعید: ہگھر ن

ین صاحب اسلوب زند و منفرد لفظوں کssا اسssتعمال کرتssا اور ہے’’ایک ذ ہ ہہےخصوصیت ک ساتھ ان لفظوں میں ایک ربط و تنظیم پیssدا کرتssا لیکن ے

Page 121: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

یں تssو اس ک خیssالات میں عمssومیت اور ڈھیلا پن کssا ےاگر و ایجاز نگار ن ہ ہ( ‘‘ ہے۔عیب اپنی جگ بنا سکتا )۸۸ہ

ہےقطعیت اسssلوب کی ایssک ایسssی صssفت جس میں الفssاظ کیوتی بلک مختصssر، قطعی یں ہپیچیدگی خیال ک ابلاغ کی را میں حائssل ن ہ ہ ہ ے

ہے۔اور جامع انداز میں بات ک دی جاتی بقول سید عابد علی عابد: ہہ

ہے’’سssادگی ک مقssابل میں قطعیت اسssلوب کی و صssفت خssاص جس ہ ے ےیں ان کی وت لssو دقیssق ۔میں فکر ک سررشت پیچید اور جssذب ک پ ہ ے ہ ہ ے ے ہ ے ےوں ہآمیزش طبعا ایس الفاظ کا تقاضا کرتی جو چا مغلق اور پیچید ہ ہے ہے ےہلیکن وضssاحت مطلب ک اعتبssار س و کسssی طssرح سssادگی س کم ن ے ہ ے ےوں اور سssادگی س اس ممssیز کرتssا تssا ےوں میں قطعیت اسssی کssو ک ے ہ ہ ۔ ہ

( ‘‘ ۔وں )۸۹ہیں ک اسلوب ایssک مssرکب اور بسssیط ش م ک سکت ہےمختصرا ے ہ ہ ے ہہ ہ

یں بلک ایssک ہجس ک اجssزائ ترکیssبی اور تشssکیلی عناصssر جssدا جssدا ن ہ ے ےر فن کssار ک یں ک یں ی بھی ضssروری ن وت وئ ےوحدت میں پssروئ ہ ہ ہ ہ ۔ ہ ے ہ ے ہ ےوں ان عناصssر میں س اں ی تمام عناصر بیssک وقت یssا لازمssا موجssود ےی ۔ ہ ہ ہ

یں تssو بھی و ہاگر کسی فن کار ک فن میں کچھ خاص خوبیssاں موجssود ہ ےارت، اس ہ����صاحب طرز فن کار تسلیم کیا جائ گssا اس کی لسssانیاتی م ۔ ےلssو اس ی پ ہکی انفرادیت کا تعین کرتی اور عمومیت س اجتناب ک ی ہ ے ے ہےی فن کssار یں کیوں ک عمssد اسssلوب ون کی دلیل ہک صاحب اسلوب ہ ہ ہ ے ہ ے

وتا ہے۔ک باطن کا انعکاس ہ ے

ےاسلوبیات اور اسلوبیاتی تنقید و مطالع کی حدود:

یں ہبیسویں صدی کو لسانیات کی ترقی کی صدی قرار د سssکت ے ےلوؤں ک حssوال س ادب و شssاعری ک ےبالخصوص مغرب میں لسانی پ ے ے ے ہ

متنی تجزیات، ساختیاتی تحلیل اور زبان کی توضیحی تفسssیر کی تکنیssک۔ن نئ نئ تنقیدی رویوں اور نئ تحقیقی رجحانات کو جنم دیssا تssاثراتی ے ے ے ے

یئت ک حssوال ےو جمالیاتی تنقید ک برعکس ’’نئی تنقید‘‘ کو فروغ ملا ے ہ ۔ ے

Page 122: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ےس سssاختیات اور پس سssاختیات اور اسssلوبیاتی تنقیssد جیس تصssورات ےےمنظرعام پر آئ ان رجحانات کو متعارف کروان والوں میں سssلورمین، ے۔ ےبارتھس رونالڈ، چومسکی نوام، ڈریڈا، ڈی ساؤسر اور بلوم فیلڈ ک نssام

یں ڈاکٹر گوپی چند نارنssگ اسssلوبیات ک ذیssل میں لکھssت رست ےسر ف ے ۔ ہ ہہیں:

ے’’اسلوبیات کو کسی خاص ملک، قوم یا نظری س وابست کرنssا بھی ب ہ ے ےیں ۔خبری کی وج س اس کو ترقی دین والو ںمیں سب شssامل ر ہ ہے ے ہے۔ ے ہssاں حصssیئت پسندوں ن بھی نمای ہاسلوبیات پر لکھن والو ںمیں روسی ے ہ ےرین لسssانیات بھی ہلیا اور فرانسیسی، برطانوی، جرمن اور امریکی ما ہےیں ان میں ممتاز ترین نام رومان جیکب سن، لیوسپٹرز، ۔پیش پیش ر ہ ہے

( ‘‘ یں مان ک ۔مائیکل رفائیر، سٹیفن المان اور رچرڈ او ہ ے )۹۰ہہریاض صssدیقی کی رائ میں مغssرب میں فلسssف و فکssر اور ادب و ےی انیسssویں صssدی ک اختتssام پssر ےسائنس کی زبردست ترقی ک سssاتھ ہ ےمیت اختیار کر لی… بیسویں صدی میں اسلوب ہاسلوب ک موضوع ن ا ے ے ےاور اسلوبی تنقید ن سssائنس کssا قssالب پssا لیssا اور اسssلوبی تنقیssد کssا نیssاوا اس نئ قسم ک مطالع کssو اسssی زمssان میں ےتشکیلی دور شروع ے ے ے ۔ ہ نئی اصطلاحات ’’اسلوبیات‘‘ اور ’’اسلوبیاتی تنقید‘‘ میسssر آئیں… اسssی

(Semanticsپس منظssر میں معنیssات کی سssائنس یعssنی سssیمانیات )ےمنظssر عssام پssر آئی فکssری تسssخیر ک اس سلسssل ن اسssلوبیات اور ے ے ۔ہاسلوبیاتی تنقید ک شعب میں ساختیاتی تنقیssد کssا اضssاف کیssا… مغssربی ے ے ےزبsssانوں ک شsssعر و ادب خصوصsssا انگریsssزی اور فرانسیسsssی میں اسو چکی ک ی اب ان زبssانوں کی تنقیssد کssا ہموضوع پssر اتssنی پیش رفت ہ ہے ہ‘‘ یں ی توں اور نئ آفاق کا سراغ لگssا ر ۔ایک مستقل حص بن کر نئی ج ہ ہ ے ہ ہ

(۹۱( ےریاض صدیقی اپن ایssک اور مضssمون ’’جدیssد اسssلوبیات کssا بssانی‘‘ ےمیں جدیssد اسssلوبیات کssا روح رواں فریڈیننssڈ ڈی سیاسssیور ک شssاگردلی بssار جدیssد اسssلوبیات میں یں جس ن پ ہچارلس بیلی کssو قssرار دیssت ے ہ ےمیت کی طssرف تssوج دلائی ریssاض صssدیقی کی ۔ابلاغ کی ضرورت اور ا ہ ہ

ےرائ میں:

Page 123: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ے’’اس ن ایک ایس زمان میں جب مغربی ادبیات ابلاغ کو ثانوی حیssثیت ے ےوئی تھیں… اسلوبیاتی مطالع ک لی ابلاغ کی شرط عائد ےدین پر تلی ے ے ہ ے

ہکی… اس ن اسلوبیات کو سابق تعریفات ) ے( ک خول سDefinitionsے ےےنکال کssر آگ ل جssان کی کوشssش کی جس ک زیssر اثssر اسssلوبیاتی ہے ے ے ےوئی اس کssا اصssل سssوال ی ک کسssی طssرح ابلاغ و ہتنقیssد کی ابتssداء ہے ہ ۔ ہار ک داخلی و خssارجی تssان بssان کssو مssواد و معssنی ک تنssاظر میں ےاظ ے ے ے ہ

، اس کا خیال ار ک بار میں جو اسلوبیات کی بنا ہےسمجھا جائ اظ ہے ے ے ہ ے۔یں مssواد س بھی جوڑتssا ی ن ر و بssاطن کssو معssنی ہے۔ک و ابلاغ ک ظا ے ہ ہ ہ ے ہ ہ

ون منت ار کssا مر ہ���گویا معنی و مواد کی لسانی تشکیل کا عمل طرز اظ ہ( ‘‘ ہے۔ اور دو لکھن والو ںک درمیان فرق کی علت بنتا ے ے )۹۲ہے

ل مشرق ن مغرب س ےاتنی بات تو ط ک اسلوبیات کا تصور ا ے ہ ہ ہے ےی س وابسssت ادب ہے۔مستعار لیا اسلوبیات کا بنیادی تصور اسssلوب ہ ے ہ ہے۔یں اسssلوب ک متبssادل انssداز بیssان، ےو تنقید میں اسلوب کوئی نیا لفظ ن ۔ ہنssگ اور رنssگ ، آ ج ہزبان و بیان، طرز بیssان، انssداز تحریssر، طssرز تحریssر، ل ہ ہیں مشssرق ک انتقssادی مبssاحث وت ر ےسخن جیس الفاظ اسssتعمال ۔ ہ ہے ے ہ ے

ےخصوصssا تssذکروں میں شssعراء و ادبssا ک فssنی خصssائص اور اسssلوب ک ےا وئ ان کا مقام و مssرتب متعین کیssا جاتssا ر ہےمحاسن کو مدنظر رکھت ہ ہ ے ہ ے

یں کیssوں ک ی ہلیکن جدید اسلوبیات کو اس نوع کی تاثراتی تنقید قبssول ن ہ ہم بلک سو فیصد نتائج اخذ کssرن س قاصssر بھی ےانداز نقد ن صرف مب ے ہ ہے ہ ہہ کیssونک اسssلوب کی چنssد عمssومی خصوصssیات مثلا داخلیت، خssارجیت، ہے ہاچھوتا پن، رنگیں بیانی، ایجاز و اختصار، بلاغت، فصاحت، روانی، تشبی و ہتمثیل، سلاسssت و شssگفتگی وغssیر کssو الٹ پھssیر کssر مختلssف شssعرا پssر ہےچسپاں کر دیssا جاتssا لیکن اس قسssم کی ’’اقssداری تنقیssد‘‘ شssاعر کیوتی ڈاکssٹر شssمس الssرحمن فssاروقی ہے۔انفssرادیت پرکھssن س قاصssر ہ ے ے

یں: وئ لکھت ہروایتی مطالع اسلوب پر تنقید کرت ے ے ہ ے ہ

ات اور نssئی ہ’’)انھوں( ن غزل کو نیا اسلوب، نیssا انssداز فکssر، نssئی تشssبی ےیں زنssدگی کی تلخ حقیقتssوں کssو بھی انھssوں ن اشssعار ک ےکیفیات دی ے ۔ ہوئ ت ےسssانچ میں اس طssرح ڈھssالا ک تلخیssوں کی شssدت برقssرار ر ہ ے ہ ہ ہے ے

ی آپ ک مطالع اسلوب کا ڈھنssگ؟ ہبھی رنگ و حسن کی پرکاری تو ی ے ہے ہ

Page 124: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ی ماشما سب ک بار میں و ہی کس شاعر کا ذکر میر، غالب، اقبال ے ے ہ ہے ہ… اس قسssم کی تssاثراتی تعمیم زدگی ی گیssا ا ا جssا سssکتا بلک ک ہےک ہ ہ ہ ہے ہےس انحراف اور اس ک ردعمل ک طور پر مغرب میں جو تنقیssد وجssود ے ے

‘‘ )Stylisticsےمیں آئی، اس اسلوبیات ) )۹۳ہے۔( کا نام دیا گیا ہڈاکٹر گوپی چند نارنگ مشرقی روایت میں اسssلوب ک تصssور پssر تبصssر ے

یں: وئ لکھت ہکرت ے ے ہ ے

ے’’مشرقی روایت میں ادبی اسلوب بsدیع و بیssان ک پssیرایوں کssو شssعر وون د برآ ےادب میں بروئ کار لان اور ادبی حسن کاری ک عمل س ع ہ ہ ے ے ے ے

ار ک حسssن و ےس عبssارت یعssنی ی ایسssی ش جس س ادبی اظ ہ ے ہے ے ہ ہے۔ ےار کssا جس س وتا گویا اسssلوب زیssور ادبی اظ ےدلکشی میں اضاف ہ ہے ہے۔ ہ ہ

وتا یعنی مشssرقی ار کی جاذبیت، کشش اور تاثیر میں اضاف ہےادبی اظ ہ ہ ہیں بلک ایسی چیز جس کا اضsاف کیsا ہروایت کی رو س اسلوب لازم ن ہے ہ ہ ے

)۹۴ے۔جا سک ‘‘ )ےڈاکٹر نارنگ کی رائ میں جدید لسssانیات ن اسssلوبیات کssا جssو نیssا ے، و اس تصور اسلوب س یکسر مختلف جو مشرقی ادبی ہےتصور دیا ے ہ ہےا و اسssلوب اور اسssلوبیات ک فssرق کی وضssاحت ےروایت کssا حصss ر ہ ۔ ہے ہ ہ

یں: وئ لکھت ہکرت ے ے ہ ے

لا بssڑا ہ’’اسلوب ک قدیم اور جدید تصور یعنی اسلوبیات ک تصور میں پ ے ےار میں ی ک اسلوبیات کی رو س اسلوب کی حیssثیت ادبی اظ ہ���فرق ی ے ہ ہے ہار کا ناگزیر حص یں بلک اصلی یعنی اسلوب لازم یا ادبی اظ ہاضاف ن ہ ہے ہے ہ ہ ہار کssا درج حاصssل کssرتی یعssنی ادبی ہے جس ک ذریع زبان ادبی اظ ہ ہ ے ے ہے۔یں، جس کssا رد یssا ہاسلوب س مراد لسانی سssجاوٹ یssا زینت کی چssیز ن ےار ک وجsssود میں و بلک اسsssلوب فی نفس ادبی اظ ےاختیsssار میکsssانکی ہ ہہ ہ ہ

( ‘‘ )۹۵ہے۔پیوست یں م اطلاقی لسانیات کی ایک شاخ قرار د سکت ہاسلوبیات کو ے ے ہ

ےجس میں اسلوب کا لسانی نقط نظر س تجزی کیا جاتssا اور جس ک ہے ہ ے ہیں لssو صssوتیات، صssرفیات و نحویssات او رمعنیssات وغssیر ۔خاص خssاص پ ہ ہ ہ

ےڈاکٹر گیان چند جین کی رائ میں:

Page 125: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ہ’’لسانیات کی ایک نئی شاخ اسلوبیات اس میں دریافت کیا جاتssا ک ہے ۔ ہےےکن آوازوں اور اجزائ الفاظ کی تکرار اور کمی بیشی س اسلوب میں ے

( ‘‘ )۹۶ہے۔جان پڑتی می تعلssق کی ہڈاکٹرگوپی چند نارنگ اسssلوبیات اور لسssانیات ک بssا ے

یں: وئ لکھت ہوضاحت کرت ے ے ہ ے

ہ(کی و شاخDescriptive Linguistics’’ اسلوبیات وضاحتی لسانیات )ئیت، عوامل اور خصائص س بحث کssرتی اور ار کی ما ہے جو ادبی اظ ے ہ ہ ہے

اس لssی اسssلوبیات اسssلوب ک ےلسssانیات چssونک سssماجی سssائنس ے ۔ ہے ہ… یں بلک معروضssی طssور پssر بحث کssرتی ہےمسئل کو تاثراتی طور پر ن ہ ہ ےہے۔اورمssدلل سائنسssی صssحت ک سssاتھ نتssائج پیش کssرتی اسssلوبیات ےہکابنیادی تصور ی ک کوئی خیال، تصور،جذب یااحسssاس زبssان میں کssئی ہ ہے ہزبان میں اس نوع کی یعنی پیرای بیssان ک اختیssار ےطرح بیان کیاجاسکتا ہ ہے۔ہکی مکمل آزادی شاعر یا مصنف قدم قssدم پssر پssیرای بیssان کی آزادی ہے۔

وتssا ہےکااستعمال کرتا پیرای بیان کی آزادی کا اسssتعمال شssعوری بھی ہ ہ ہے۔ اور غیر شعوری بھی اور اس میں ذوق ،مزاج،ذاتی پسندو ناپسssند،صssنف

وسکتا یئت ک تقاضوں نیز قاری کی نوعیت ک تصور کو بھی دخل ہےیا ہ ے ے ہیں اور ار ک جمل ممکن امکانات جssو وجssود میں آچک ہیعنی تخلیقی اظ ے ہ ہ ے ہیں ان میں س کسssی ایssک کاانتخssاب کرنssا)جس وسssکت ےجووقوع پذیر ہ ے ہ

(‘‘ ( دراصل اسلوب ہے۔کااختیار مصنف کو )۹۷ہےےاسلوب کssا ی اختیssاری تصssور کلاسssیکی تصssور اسssلوب س یکسssر ہ

ےمختلssف کیssونک اسssلوبیات زبssان ک ماضssی، حssال اور مسssتقبل ک ے ہ ہےوئ ےامکانات کوبھی پرکھتی اور تجزیاتی طریق کار کو بروئ کار لات ہ ے ے ہ ہے

ہے۔اس کی امتیازی خصوصیات کاتعین بھی کرتی بقول ڈاکٹر گssوپی چنssدنارنگ:

ی کssرتی ک فن کssار ن ممکن )اسssلوبیات( اس بssات کی نشssاند ہ‘‘ …و ے ہ ہے ہ ہےتمام لسانی امکانات میں س اپن طرز بیان کاانتخاب کس طرح کیا اور ےیں؟… وا اس ک امتیssازات یssا خصssائص کیssا ہاس س جو اسلوب خلssق ے ہ ےہزبان ک فطری انداز کی درج بندی کی روشنی میں کسی خاص متن یssا ے

Page 126: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

می تقssابلی مطssالع ہمتssون کssو پرکھssا جاسssکتا یssا منتخب متssون کssا بssا ہ ہ ہے(‘‘ )۹۸ہے۔کیاجاسکتا

یں یعنی: ہلسانیات میں زبان کی چار سطحیں خاص

(Phonology)صوتیات(Morphology)لفظیات(Syntax)نحویات(Semantics)معنیات

ےاسلوبیاتی تجزی زبان کی مذکور سطحوں میں س کسی ایssک کssو ہ ہر سssطح ک ار ک تجssزی میں … لیکن ادبی اظ ےل کر بھی کیاجاسکتا ہ ے ے ہ ہے ے

( تا ہے۔تصور میں زبان کاکلی تصور شامل ر )۹۹ہہےاسلوبیاتی تجزی میں لسانی امتیازات کو نشان زد کیا جاتا جس ےد کی یئت، صssنف یssا ع ، مصssنف، شssاعر، ہ���کی وج س کسssی فن پssار ہ ے ے ہ

یں وسکت و ی امتیازات کئی طرح ک ۔شناخت ممکن ہ ے ہ ے ہ ۔ ہ

یں،۔۱ وت ہصوتیاتی یعنی آوازوں ک نظssام س جssو امتیssازات قssائم ے ہ ے ےکاریت یا غنیت ک امتیازات ےردیف و قوافی کی خصوصیات ،معکوسیت، ہ

ہ۔یا مصمتوں اور مصوتوں کاتناسب وغیر

ےلفظیاتی یعنی خاص نوع ک الفاظ کااضافی تواتر، اسssما، اسssمائ۔۲ ےہ۔صفت افعال وغیر کاتواتر وتناسب، تراکیب وغیر ہ

ےنحویاتی یعنی کلم کی اقسssام میں کسssی کاخصوصssی اسssتعمال،۔۳ہ۔کلم میں لفظوں کادروبست وغیر ے

ہبssssدیعی یعssssنی بssssدیع و بیssssان کی امتیssssازی شssssکلیں، تشssssبی و۔۴ہاستعار ،کنای ،تمثیل ،علامت،امیجری وغیر ہ ہ

ہعروضی امتیازات یعنی اوزان و بحور، زحافssات وغssیر کاخصوصssی۔۵( )۱۰۰ہ۔استعمال او رامتیازات وغیر

Page 127: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ےاسلوبیات ک تحت کسی بھی فن پار میں موجودز بان، لفssظ اور ےمی تعلق کو اجاگر کیا جاسکتا کیونک اسلوب کی اسssاس ہاسلوب ک با ہے ہ ےاسی لی اسssلوبیات میں یں وتی ونیوالی آوازیں ےالفاظ اور ان س ادا ۔ ہ ہ ہ ےہےلفظیات و صوتیات پر خصوصی توج دی جاتی اور اسلوب کی تشکیل ہیں ان ک تحلیل و تجزی کssو بنیssاد وت ےمیں جو لسانی عناصر حص دار ے ہ ے ہ ہذا اس نssوع ک مطssالع اسssلوب ک لssی محقssق اور ناقssد ےبنایssا جاتssا ل ے ہ ے ہہ ہےبقssول ڈاکssٹر سssلیم ہے۔کالسانی شعور اور خصوصی لسانی تربیت درکssار

اختر:ے’’اسلوبیات میں کچھ کام کرن ک لssی لسssانیات ک جدیدتصssورات س ے ے ے ے

(‘‘ ی بھی لازم ہے۔واقفیت ک ساتھ ساتھ صوتیات ک علم س آگ ہ ے ے )۱۰۱ےمیش س تسssلیم میت ےشعر و ادب ک مطالعات میں الفssاظ کی ا ہ ہ ہ ےٹ کر ہکی گئی لیکن اسلوبیات مشرق ک روایتی مطالع اسلوب س ے ہ ے ہے

بقول ڈاکٹر شمس الرحمن فاروقی: ۔لفظیات کاتکنیکی تجزی کرتی ہے ہ

وا ک شssعری تنقیssد میںلفssظ کی ہ’’ اسssلوبیات س اتنافائssد تssو ضssرور ہے ہ ہ ےو گssئی اور ی مssان لیاگیssا ک تنقیssد دراصssل اس وقت میت مسssلم ہا ہے ہ ہے ہ ہ

می کssر ے۔درستی ک معیار کو چھوسکتی جب و الفاظ س معssامل ف ہ ہ ے ہ ہے ےہہاسلوبیاتی نقادوں ن ی ثابت کر دیا … ک فن پار ک تاثر کی توجی اگssر ے ے ہ ہ ے، جssو اس فن ےممکن تssو اس مخصssوص لفظی تنظیم ک حssوال س ے ے ہے

(‘‘ ہے۔پار میں ملتی )۱۰۲ےاس ۔اسلوبیات زبان شناسی کو بنیاد بناکر تنقیدی فیصssل کssرتی ہے ےوئ معروضی انssداز ےسلسل میں و اقداری فیصلوں کو نظر انداز کرت ہ ے ہ ے

ہے۔اختیار کرتی بقول فاروقی:

م اس موضssوعی ماراکام صرف ی ک نا ک ہ’’ایک اسلوبیاتی نقاد کاک ہ ہے ہ ہ ہ ہے ہ،کسssی ن م پssر خلssق کرتssا ہتاثر کو جو اپssن اسssلوب ک ذریع فن پssار ہے ہ ہ ے ے ےےکسی طssرح ایssک معروضssی اوزار کی شssکل د دیں تssاک اس ک ذریع ے ہ ے

، ی راست و سک اور ایسا کرن کاصرف ایک ہےاسلوب شناسی ممکن ہ ہ ے ے ہی نظssر انssداز کssر دیں اور م اقداری فیصل ک مواد کssو بالکssل ہو ی ک ے ے ہ ہ ہ ہ

(‘‘ ۔اپن مطالع ک لی صرف ایک اشار سمجھیں ہ ے ے ے )۱۰۳ے

Page 128: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ڈاکٹر شمس الرحمن فاروقی اقssدار ی اور اسssلوبیاتی تنقیssدکافرقیں: وئ لکھت ہواضح کرت ے ے ہ ے

ارا لیssتی و ی۔۱ ہاقداری تنقیدتعمیم اور گول مول اصssطلاحوں کاس ہ ہے۔ ہ، اس م م لیکن کیوں اچھssا یssا ا ہےتو بنادیتی ک فلاں فن پار اچھایا ا ہ ہے۔ ہ ہ ہ ہے

ہے۔کی وضاحت کرت و بغلیں جھانکن لگتی ے ہ ے

وتی لیکن ی بتssان س۔۲ ےاسلوبیاتی تنقیssد خاصssی حssد تssک قطعی ے ہ ہے ہی اس میں اچھssائی ہےقطعا قاصر ک جس فن پار کssا و تجssزی کssر ر ہ ہ ہ ے ہ ہے

(‘‘ م ؟ یعنی و کیوں اچھا یا ا ہے۔کیا ہ ہ )۱۰۴ہےہےاسلوبیات بنیادی طور پر فن پار کاعلمی بنیادوں پر تجزی کرتی ہ ے

ی تنقیssدی ہجب ک ادب بنیادی طور پر فن اور فssنی اقssدار کی نشssان د ہے ہہعمل کssاجزو اعظم اس لssی ضssرورت اس امssر کی ک کssوئی ایسssا ہے ے ہے۔ےدرمیانی راست متعین کیاجائ جس میں اسssلوبیات اور اقssدار دونssوں کی ہو یعنی اسلوب کامطالع اقدار کssو معطssل کssرک ن ہبقا اور تحفظ ممکن ے ہ ہی ک لی کیاجائ ،کیونک کssوئی بھی فن ہکیاجائ بلک اقدار کی پشت پنا ے ے ے ہ ہ ےوتا بلک در حقیقت و اس ادبی روایت کا یں ہپار یا فن کار خود مکتفی ن ہ ہ ہ ہوتا جو اس ورث میں ملتی و اپن پیشروئوں اور معاصssرین ےپرورد ہ ہے ے ے ہے ہ ہذا مطssالع وئ اپن لی ایک نئی را نکالتssا ل ہدونوں س استفاد کرت ہہ ہے ہ ے ے ے ہ ے ہ ےےاسلوب اس وقت تک ادھssور ر گssا جب تssک ک اس معاصssرین اور پیش ہ ہے

( ے۔رئووں ک رنگ سخن ک مقابل رکھ کر ن دیکھاجائ ہ ے )۱۰۵ےےاسلوب ک محاسن و معssائب متعین کssرن میں تقssابلی شssعور کی ےےبالیدگی درکار معاصرین اور پیش روئوں ک تنssاظر میں کیاجssان والا ے ہے۔نچssانن میں بھی معssاون ثssابت ےمطssالع اسssلوب فن کssار کی انفssرادیت پ ہ ہہوتا مثلا غالب کی انفرادیت کاتعین کرن ک لssی ضsروری ک غssالب ہے ے ے ے ہے۔ ہاور میر انیس ک فنی محاسن پر بھی ، سودا ےکانقاد نظیر اکبر آبادی ،می ب� ب�و صرف غالب پڑھ کssر غssالب پssر کی جssان والی تنقیssد غssیر ےنظر رکھتا ۔ ہ

وگی ۔تسلی بخش متصور ہ

نگ ک تجزی کوبنیادبنایا جاتا کیونک آوازوں ہمطالع اسلوب میں آ ہے ے ے ہ ہنگی کاسssبب ہکاترنم اور الفssاظ کی خssوب صssورتی اسssلوب کی خssوش آ

Page 129: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ہبنssتی اسssلوبیات ک تحت ممکن حssد تssک مصssوتوں اور مصssمتوں کی ے ہے۔ہےتعداد کاتعین کیاجاسکتا بقول ڈاکٹر سلیم اختر:

صssوت میت دی جssاتی ۔‘‘اسssلوبیاتی تنقیssدمیں صssوتیات کssو اساسssی ا ہے ہ ہےحرف کی اساس اور حرف زبان کی بنیادی اکائی، اس بناپر اسلوبیاتوجاتssا اسssلوبیاتی تنقیssد ان معنssوں ہے۔کا رشت لسانیات س بھی اسssتوار ہ ے ہہمیں غیر شخصssی ،خssارجی اور معروضssی ک … اس میں بھی مطssالع ہ ہے ےتخلیق ک دوران داخلی احساسات ،موضssوعی کیفیssات اور نجی تssاثراتیں کیاجاتا بلک کسssی سssائنس دان جیسssی غssیر جssانب داری ہپر انحصار ن ہہس تخلیق ک اسلوب ک اساس بنssن وال تشssکیلی عناصssر کssاتجزی و ے ے ے ے ے

(‘‘ )۱۰۷ہے۔تحلیل کی جاتی ہپروفیسر مسعود حسین خان لسانیاتی مطssالع شsعر کsو کلاسsیکییں کیsونک ی ادبی مطالعsات کssو ہنقد ادب ک اصsولوں پsر فssوقیت دیsت ہ ہ ے ے

م کرتا آپ کی رائ میں: ےسائنسی بنیادیں فرا ہے۔ ہ

یئتی نقط نظر … ی ہ’’لسانیاتی مطالع شعر دراصل شعریات کا جدید ہے ہ ہ ہدات اور ہکلاسیکی نقد ادب ک اصولوں کی تجدید کرتا اور قدما ک مشا ے ےلسانیاتی مطssالع شssعر ہاصطلاحات ادب کو سائنسی بنیادیں عطا کرتا ۔ ہےہےصوتیات کی سطح س ابھرتا اور ارتقssائی صssوتیات، تشssکیلات، صssرف ےوا اسsssلوبیات پsssر ختم ہونحsssو اور معنیsssات کی پsssرپیچ وادی س گزرتsssا ے

(‘‘ ہے۔وجاتا )۱۰۸ہرین اسssلوب کssا تجssزی معروضssی اور سssائنٹیفک ہاسssلوبیات ک مssا ہ ےیں لسانی امتیازات کی درج بندی کو معروضی اعتبssار ہبنیادوں پر کرت ۔ ہ ےدور حاضssر یں ۔س معتبر بنان ک لssی اعssداد وشssمار اکٹھ کssی جssات ہ ے ے ے ے ے ے ےہمیں لفظ شماری اور صوت شماری ک علاو دیگر لسssانی تجزیssات میں ےا مزیssد ی ک اسssلوبیات داخلی ونجی ہکمssپیوٹر س بھی اسssتفاد کیاجار ہ ہے۔ ہ ہ ےوئ اسsssلوب کsssا غssیر ےاحساسsssات و کیفیsssات کsssو نظsssر انssداز کsssرت ہ ے

ےشخصی ،خارجی اور معروضی مطssالع کssرتی تssاک سائنسssی طssرز ک ہ ہے ہوسssک ڈاکssٹر گssوپی چنssد نارنssگ اسssلوبیاتی ے۔نتssائج کااسssتخراج ممکن ہ

یں: وئ لکھت ہمطالع کی مجموعی قدر وقیمت کاتعین کرت ے ے ہ ے ے

Page 130: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

یں کssوئی بھی مصssنف ممکن ار ک امکانssات لامحssدود ہ’’ زبssان میں اظ ۔ ہ ے ہےامکانssات میں س صssرف چنssد کاانتخssاب کرتssا ی انتخssاب مصssنف ک ہ ہے۔ ے

م ہلسssانی عمssل کاحص اور اس کی اسssلوبیاتی شssناخت کی بنیssاد فssرا ہے ہچان بعین اسی طssرح ممکن اسلوبیاتی تجزی س مصنف کی پ ہےکرتا ہہ ہ ے ے ہے۔

(‘‘ چاناجاتا اتھ کی لکیروں س پ ہے۔جس طرح انسان اپن ہ ے ہ )۱۰۹ےیں: وئ لکھت ہڈاکٹر گوپی چند نارنگ مزید وضاحت کرت ے ے ہ ے

وتا چنانچ اسلوبیات کی مssدد ہ’’ اشخاص کی طرح اصناف کابھی مزاج ہے ہم دگر مختلssف اصssناف کااسssلوبیاتی ہس ی بھی معلوم کیاجاسکتا ک با ہ ہے ہ ے

ےامتیاز کیا اور پیرای بیان کی سطح پر و کس طssرح ایssک دوسssر س ے ہ ہ ہےت ٹ کر اسلوبیاتی تجزی کی ایک ج یں اشخاص اور اصناف س ہالگ ے ہ ے ۔ ہد تبدیل د ب ع ار ک لسانی پیرائ ع ہاور بھی چونک ادبی ارتقا میں اظ ہ ہ ے ے ہ ہ ہےد یں اسلوبیات کی مدد س ی معلوم کیاجاسssکتا ک کس ع ت ہ���وت ر ہ ہے ہ ے ۔ ہ ے ہ ے ہد کی زبان ک لسانی امتیssازات ےمیں کون سا اسلوب رائج تھا یا کسی ع ہ

(‘‘ )۱۱۰ے۔کیاتھی ادبی ہڈاکssٹر نارنssگ کی رائ میں لسssانی امتیssازات کی نشssان د ےار میں تخلیقی عمssل کssو سssمجھن میں، ادبی انفssرادیت کی بنیssادوں ےاظ ہار میں لفظssوں … ادبی اظ م کرتی ا مدد فرا ہک تعین میں بھی پیش ب ہے ہ ہ ےری سطح ک نیچ لسانی امتیازات س طssرح طssرح ک ڈیssزائن ےکی ظا ے ے ے ہی کاخssاص کsام عروضsی چssان ادبی اسsلوبیات یں اور ان کی پ ہے۔بنت ہ ہ ہ ےیئت یاصssنف ک بssار میں عمssومی نتssائج ےتجزی س اگر کسی شssعری ے ہ ے ےےاخذ کی جائیں یا کسی مصنف یا فن پار ک لسssانی خصssائص ک تعین ے ے ے

( ے۔میں مدد لی جائ تو ایس تجزی اسلوبیات ک ذیل میں آئیں گ ے ے ے )۱۱۱ےری نظssر رکھssتی اور ہےاسلوبیات زبssان ک تخلیقی اسssتعمال پssر گ ہ ےہےزبان کاتخلیقی استعمال کئی ایک سطحوں پر کیا جاسssکتا دیکھنssا ی ہ ہے۔

نگ اور صوتیات پر خصوصی تssوج دی جssائ یssا صssرفی و ےک فن کار ن آ ہ ہ ے ہر ہنحویاتی نظام کو مرکز نگssا بنایssا یssا لفظیssاتی سssطح پssر فن ک جssو ے ہے ہیں اسلوبیات ان تمام سطحوں کا بحیثیت مجموعی مطالع بھی ہدکھائ ۔ ہ ےلو کا توضssیحی مطssالع ہکر سکتی اور ان میں س کسی ایک منتخب پ ہ ے ہے

Page 131: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ےبھی کیاسکتا مثلا گوپی چند نارنگ ک اسلوبیاتی تجزیssات میں ’’اقبssال ہے کی شاعری کا صوتیاتی نظام‘‘، ’’صرفیاتی و نحویاتی نظام‘‘ اور’’ فیض

ےکاجمالیssاتی احسssاس اور معنیssاتی نظssام‘‘ وغssیر بطssور مثssال پیش کssی ہیں ۔جاسکت ہ ے

ےڈاکٹر سلیم اختر اسلوبیاتی تنقیssد کssو دیگssر تنقیssدی دبسssتانوں سیں: وئ رقم طراز ہممیز کرت ے ہ ے

وتی ہے۔’’ اسلوبیاتی نقاد کو الفssاظ کی اصssوات س اساسssی دلچسssپی ہ ےےان الفاظ کssو اسssلوب کی مssالا میں پssرون وال تخلیssق کssار کی تخلیقی ےےشخصیت کی بنیاد بنن وال نفسی محرکات س نفسیاتی نقاد کی مانند ے ے

یں، اسssلوبیاتی تنقیssد میں اسssلوب قssائم بالssذات ہےکssوئی دلچسssپی ن ہیں، اسssلوبیاتی نقssاد ہمارکسی ناقدین کی مانند حصssول مقصssد کssاذریع ن ہ ہمطالع اسلوب میں جمالیاتی نقssاد کی ماننssد جمالیssاتی اقssدار ور الفssاظیں لاتا،اسلوبیات میں ہس کی گئی فن کاران کاوشوں کو بھی خاطر میںن ہ ے

ون وال ےاسلوب اور الفاظ ک تجزی و تحلیل میں نقاد، تخلیssق س پیssدا ے ہ ے ہ ے،دلکش ،حسssین اور قssبیح تssاثرات س تssاثراتی نقssاد کی ماننssد ،بر ےاچھ ے ےیں رکھتا دلچسپی کجا و تو خود میں سائنس ہکسی طرح کی دلچسپی ن ۔ ہہےدان جیسی غیر جانب داری بلک لاتعلقی پیداکرن کی کوشش کرتssا اور ے ہی تاریخی ،عمssرانی اور مارکسssی نقssادوں کی ماننssد اسssلوبیاتی نقssاد ہن ہن وال تssاریخی شssعور، عمssرانی عوامssل اور ےتخلیssق کssار پssر اثssر انssداز ے ہ…گویssا اسssلوبیاتی نقssاد تخلیssق کssو میت دیتا ہےاقتصادی صورت حال کو ا ہوا بنssد بوتssل ہاس ک تمام عوامل و محرکات س جدا کرک اس کسی ے ے ے ے، سائنس دان جیسی لاتعلقی س الفاظ، حssروف اور ان کی ےمیںبند کرک ے

(‘‘ )۱۱۲ہے۔آوازوں اور مخارج کاشمار کرتایم میں لسsssانیات اور سsssاختیات ک ےاسsssلوبیات ک تصsssور کی تف ہ ے

م یں لیکن اس ک بssاوجود نمssائی کssرت ہبنیادی تصورات بڑی حد تssک ر ے ہ ے ہی سلسssل فکssر کی لssڑی میں ہاسلوبیات ،لسانیات اور سssاختیات کوایssک ہیں پروسکت کیونک ان تصورات ک مssابین چنssد در چنssد اختلافssات بھی ےن ہ ے ہ

وئ ڈاکٹر گوپی چند نارنگ اس فssرق کی وضssاحت کssرت یں ےپائ جات ہ ے ۔ ہ ے ےیں: ہرقم طراز

Page 132: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ہ’’… نظری اسssلوبیات اور نظssری سssاختیات اگssرچ اپssن بنیssادی فلسssفیان ے ہ ہ ہیں لیکن دونssوں کssا دائssر عمssل ہاصول و ضوابط لسانیات س اخذ کرت ہ ے ےیئت ار کی مssا ہالگ الگ اسلوبیات یا ادبی اسssلوبیات ،ادب یssا ادبی اظ ہ ہے۔ہس سssروکار رکھssتی جب ک سssاختیات کssادائر عمssل پssوری انسssانی ہ ہے۔ ے… ر پssر حssاوی ہےزندگی، ترسیل و ابلاغ اور تمدن انسانی ک تمssام مظssا ہ ے، تمssام ےدیومssالا ،قsssدیم روایssتیں، عقائssد، رسssم ورواج، طssور طssریقن، خوردونssوش، ن س ر مثلا لبssاس و پوشssاک،ر ہثقافتی ،معاشssرتی مظssا ہ ہ

ر جس ک ذریع ر و مظ ےبودوبssاش، نشسssت و برخاسssت وغssیر یعssنی ے ہ ہ ہ ہ، سssاختیات کی ن انسانی ترسیل معنی کرتssا یssا ادراک حقیقت کرتssا ہےذ ہے ہ

(‘‘ )۱۱۳ہے۔دلچسپی کامیدان ار میں اضssافی ہ���ساختیات ک برعکس اسلوب کی حیssثیت ادبی اظ ے، یssا ار کانssاگزیر حص یں بلک اصل یعنی اسلوب لازم یssا ادبی اظ ہےن ہ ہ ہے ہے ہ ہار ہ����اس تخلیقی عمssل کssا نssاگزیر حص جس ک ذریع زبssان ادبی اظ ے ے ہے ہ، یعsنی ادبی اسsلوب س مsراد لسsانی سsجاوٹ ےکادرج حاصsل کsرتی ہے ہو بلک اسلوب فی نفسی یں جس کاردیا اختیار میکانکی ہیازینت کی چیز ن ہ ہ ہ

( ار ک وجود س پیوست ہے۔ادبی اظ ے ے )۱۱۴ہNew’’نئی تنقید‘‘ Criticismادیssور بھی بنیssا تصssاور اسلوبیات ک

یں، کیssونک اسssلوبیات میں پssیرای بیssان ک ےطور پر ایک دوسر کی ضssد ہ ہ ہ ےہجمل ممکن امکانssات کاتصssور زمssاں، مکssاں اور سssماج ک تصssور کssو را ے ہ ہ’’نssئی تنقیssد‘‘ یں ۔دیتssا جس کی ’’نssئی تنقیssد‘‘ میں کssوئی گنجssائش ن ہ ہے

، کیssونک یssک زمssانی جب ک اسssلوبیات زبssان ک ےکاتصور لسان جامد ہ ہے ہ ہےےماضی،حال مستقبل یعssنی جمل امکانssات کssونظر میںرکھssتی دوسssر ہے۔ ہ

لفظوں میں اسلوبیات میں اسلوب کاتصssور تجزیssاتی معروضssی نssوعیتت کی را کssو کھلا رکھتssا جب ک ہرکھssن ک باوجودتsاریخی، سssماجی ج ہے ہ ہ ے ےیں ’’نssئی تنقیssد‘‘ کی رو س ے’’نئی تنقید‘‘ میں اس کی کوئی گنجائش ن ۔ ہےفن پssار خssود مکتفی اورخودمختssار اور جssوکچھ بھی فن پssار ک ے ہے ہے ہ

یں اسلوبیات بھی اگرچ متن پر ر کچھ ن ہوجود ک اندر اور اس س با ۔ ہ ہ ے ہے ےہپوری توج مرکوز کssرتی لیکن ’’نssئی تنقیssد‘‘ کی پیssداکرد تssاریخی اور ہے ہ

( یں کرتی ۔سماجی تحدید کوقبول ن )۱۱۵ہ

Page 133: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

یں بلک ادب س بھی اپنارشsssت ی س ن ہاسsssلوبیات صsssرف زبsssان ے ہ ہ ے ہےاستوار رکھتی اسلوبیات ادبی تنقید کو لسانی حسsن کsاری ک رمssوز ہے۔

ی کssرت ےسمجھاتی اور لفظ کssو برتssن ک جمل امکانssات کی نشssان د ہ ہ ے ے ہےی کssرتی ڈاکssٹر گssوپی ہے۔وئ لفظیاتی ومعنیاتی امتیssازات کی نشssان د ہ ے ہ

یں: وئ لکھت ہچند نارنگ اسلوبیات ک بنیادی تصور کی تشریح کرت ے ے ہ ے ے

ے’’اسلوبیات لسssانیات کی و شssاخ جس کاایssک سssرا لسssانیات س اور ہے ہوا ادب ک بار میں معلوم ک و موضssوعی و ہدوسرا ادب س جڑا ہ ہے ے ے ہے۔ ہ ےر سssائنس ہ����جمالیssاتی چssیز جب ک لسssانیات سssماجی سssائنس اور ہے ہ ہےوتی ادبی تنقیssد کامعssامل دوسssرا تنقیssد ہے۔معروضssی اور تجزیssاتی ہ ہے۔ ہہکامنصssب ادب شناسssی اور ادب شناسssی کاعمssل خssوا و ذوقی اور ہ ہےویا معنیاتی، حقیقتا تمام مباحث اس لسانی اور ملفوظی پیکر ہجمالیاتی یں، جس س کسی بھی فن پار کssابحیثیت فن وت ےک حوال س پیدا ے ہ ے ہ ے ے ے، گویssا ی وتا اسssلوبیات اس موضssوع کssامعروض ہپار ک وجود قائم ہے ہے۔ ہ ے ے(‘‘ یں ۔ادبی تنقید کا عملی حssرب اسssلوبیات طssریق کssار کssل تنقیssد ن ہ ہے ہ ہے۔ ہ

۱۱۶(تی ی تنقیssدی آرا کی یں ک ہاسssلوبیات کssوئی بssات بغssیر ثبssوت ک ن ہ ہ ےم کssرتی اور ہےصحت یا عدم صحت ک لی ٹھوس تجزیاتی بنیssادیں فssرا ہ ے ےیں کھssول سssکتی یssا اری رازوں کی گر ہےاس طرح ادب ک سربست اظ ہ ہ ہ ےہے۔تخلیقی عمل ک بعض پراسرار گوشوں پر روشنی ڈال سکتی صرف ےیں بلک اس بار میں ایس ثبوت بھی پیش کر سssکتی جنھیں ی ن ہےاتنا ے ے ہ ہ ہیں کیاجاسssکتا… تنقیssد اور اسssلوبیات میں ادبی ذوق اور سائنسssی ہردن

تssا می لین دین جssاری ر ون س بssا ہےروی ک ایک دوسر پر اثر انداز ہ ہ ے ے ہ ے ے ےےاور اس طssرح اسssلوبیات تنقیssد س جssو کچھ لیssتی اس س کssئی گنssا ہے ے

( ہے۔کرک تنقید کولوٹا دیتی )۱۱۷ےےادبی تنقیssد میں جمالیssاتی اور ادبی معیssاروں کssو پرکھssن ک لssی ے ے

ہمختلف سماجی علوم اور تنقیدی دبستانوں س مدد لی جssاتی جب ک ہے ےہاسلوبیات اس لحاظ س منفرد ک اسssلوبیات کاموضssوع زبssان اور اس ہے ےاری پیکssر جس ک ذریع ادب ےکاتخلیقی استعمال یعssنی و لسssانی اظ ے ہ ہ ہے

اس لی ادبی تنقید میں جو مدد اسلوبیات س وتا ےبطور ادب متشکل ے ۔ ہے ہ

Page 134: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

بلک اگssری یں مssل سssکتی ہمل سکتی ،کسی دوسر ضابط علم س ن ہ ۔ ہ ے ہ ے ہےاجssائ ک اسssلوبیات ادبی تنقیssد کاسssب س کssارگر حssرب یssا ی ک ہک ہ ہے ہ ے ہ ے ہ

( وگا ۔اسلوبیات ادبی تنقید کی عملی بنیاد تو ب جان ہ ہ ے )۱۱۸ہےوئ سssال سssپورٹا ےاسلوبیات کی عمومی قدر وقیمت کاتعین کرت ہ ے

"Sol saporta ’’ اپن مقال ے"ن ے "میں اسلوبیاتیStyle in Languageےیں: ہطریق کار کی حدیں کچھ یوں متعین کی

م ی۔۱ ہشاعری پر لسانیاتی تجssزی کsااطلاق اسsی وقت ممکن جب ہ ہے ہر اس چssیز کssو نظssر ہ���فرض کریں ک شاعری ایک طssرح کی زبssان اور ہے ہ

و ۔انداز کر دیں جو اس ک علاو بھی شاعر ی میں ہ ہ ے

ےنحssوی بیانssات یعssنی و بیانssات جن ک ذریع الفssاظ جملssوں میں۔۲ ے ہل مطالع میں آئیں گ اس کی یں، معنیاتی بیانات س پ وت ے۔تقسیم ے ے ہ ے ہ ے ہو لیکن ی تو ک ان بیانات ک مطالع میں بssڑی حssدتک ےوج اور کچھ ن ے ہ ہے ہ ہ ہ ہ

ہے۔صحت اور قطعیت ممکن

وتی کیssونک۔۳ ہاسssلوبیات کسssی ن کسssی طssرح لسssانیات کی تssابع ہے ہ ہےقواعد اور قاعدوں ک حوال ک بغیر اسssلوب کی واضssح تعریssف ممکن ے ے

وتssا ک زبssان ک بیوپssار ک اں قواعدی تجssزی کامقصssد ی یں لیکن ی ےن ے ہ ہے ہ ہ ے ہ ۔ ہل تssو وسکیں اسلوبیاتی تجزی کامقصد پ ےبار میں پیش گوئیاں ممکن ہ ے ہ ے

۔وتا پھر کچھ اور)Classification )ہطبق بندی ہ

اجاسssکتا ک و کسssی معیssار معمssول۔۴ ہر تحریssر ک بssار میں ک ہ ہ ہے ہ ے ے )ہNorm)ریقssوں طssراف ک ی دونssکتی انحssوس ےس دوطرح منحرف ہ ے ہے۔ ہ ے

و اور یں،یعنی ی ممکن ک ان میں س ایssک موجssود ہ���اپنی جگ پر آزاد ے ہ ہے ہ ہ ہوں انحراف ک ی دونوں طریق )زبان اور ی موجود و دونوں ےدوسرا ن ہ ے ۔ ہ ہ ہ ہےقواعد ک ( بعض قیود کو رد اور بعض نئ قیود کواختیssار کssرن کssا کssام ے ے

( یں ۔کرت ہ )۱۱۹ےاسلوبیاتی انداز نقد پر اعتراضات:

نssگ کssرن م آ ےمغرب میں جدید علوم کو سائنسی طssرز فکssر س ہ ہ ےہک رجحssان ن اسssلوبیات ک تصssور کssو فssروغ بخشssا امssریک اور بعض ۔ ے ے ے

Page 135: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ہمغربی ممالک کی جامعات ن اسلوبیات اور اس س متعلق موضssوعات ے ے ےو مسائل پر سیمینار منعقssد کssی اور متعssدد کتب اس تصssور کی توضssیحندوسssتان میںssڈاکٹر گssوپی چنssد نارنssگ،ڈاکssٹر ہکی خاطر ترتیب دی گئیں ۔ مرزا خلیل بیگ، ڈاکٹر مسعود حسین خان، ڈاکٹر گیان چنssد جین، شssمسر اسssلوبیات ن لسssانی ےالرحمن فاروقی اور ڈاکٹر مغنی تبسم جیس ما ہ ے

۔تجزی ک اس جدید تصور کو عملا اردو ادب میں متعارف کروایا ے ے

ےاسssلوبیاتی تجssزی ک طریssق کssار میںکssئی سssطحوں پssر تشssنگی ےی بلک اکثر ناقدین اسلوبیات ک مغربی تصssور کssو ےمحسوس کی جار ہ ہے۔ ہےمشرق ک تصور اسssلوب ک مقssابل میں خاصssا محssدود اور نارسssاخیال ے ے

یں کیsssssونک اسsssssلوبیاتی انsssssداز نقsssssد س فن پsssssار ک ےکsssssرت ے ے ہ ہ ےیں لیکن لوتsو متعین کsی جاسsکت ہصوتی،صsرفی،نحssوی اور معنیsاتی پ ے ے ہ

یں آت شssاعری اورنsثر ک حssوال لssوگرفت میںن ےاسلوب ک جمالیssاتی پ ے ے۔ ہ ہ ےیں ملتا، طssنز و مssزاح اور ذاتی علائم ت سی بنیادی باتوںکاجواب ن ہس ب ہ ےیںssآت اصssطلاحات ، اصssناف ادب اور ے۔و رمssوز اس تجssزی کی زد میں ن ہ ےر اسی لssی اس طریssق ےتراجم وغیر کاتجزی اس ک دائرئ کار س با ہے۔ ہ ے ہ ے ہ ہےتنقید پر کافی ل د کی گئی اور چند در چند اصلاحات کی ضssرورت پssر ےون وال اعتراضات کاجssائز ہزور دیاگیا ذیل میں اسلوبیات ک تصور پر ے ے ہ ے ۔

ا ہے۔پیش کیا جار ہ

ےپروفیسر سیدمحمدعقیل مشssرقی تصssور اسssلوب ک مقssابل میں ےار کssرت ےمغرب ک تصور اسلوب کی طرف جھکائو پر ناپسندیدگی کااظ ہ ے

یں: ہوئ لکھت ے ے ہ

مssار کلونیssل) ے’’ یColonialہ ہ)مssزاج ن ،مغssرب کی تssیز روشssنی میں ی ےہمحسوس کرایا ک اسssٹیم انجن جب مشssرقیوں س ن بن سssکا تssو شssعر ے ہیں اور پھsر ی وسssکت ہوادب میں بھی ان ک اقssوال کس طssرح مسssتند ہ ے ہ ےےتمام ادبی کاوشیں،داسssتان پssارین سssمجھی جssان لگیں اور ان کی بssاتیں ہ

ی بssاتیں اگssر امssریکی تحریکssات ک اں و ےکssرن وال سssب دقیانوسssی، ہ ہ ے ےیں خود ۔ساتھ ، اسلوبیاتی ڈھنگ س پیش کی جائیں تو یقینا قابل قبول ہ ےےاردو ک تنقیدی ادب میں بھی اسssلوبیاتی تنقیssد ک ایس اجssارا دار پیssدا ے ےی اجssارا داروں یں ک جب بھی اسssلوبیات کی بssات چلssتی ان ہوگssئ ہے ہ ہ ے ہ

Page 136: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ہکاقول اور حکم حرف آخر سمجھا جان لگا گویا کسssی اور کssو ی حssق ہے ےنچتssا ک اسssلوبیات کامطssالع کssر سssک یsا اس ک فن پربsاتیں کssر یں پ ےن ے ہ ہ ہ ہ

(‘‘ (۱۲۰ے۔سکےپروفیسر محمودالحسن کی رائ میں:

ے’’ موجود دور میں وسعت مطالع ک ساتھ سssاتھ ژولیssدگی افکssار، ادب ہ ہیں پیssدا ہکو سمجھن اور سمجھان میں سائنس اور ٹکنیک کی ایسی گssر ے ےا ک تجsssزی کsssا کsssوئی قطعی اور مسsssتحکم اصsssول قsssائم ےکرتsssا جار ہ ہے ہنقاد محض روایتی اثر انگیزی یا تاثر پذیری ک نرم و ےکرنامشکل بن گیا ہے۔ےنازک دھاگ ک ذریع قاری اور تصssنیف ک درمیssان جssذباتی اور فکssری ے ے ےیں کرتsا بلک و اس فکssر میں سssرگرداں ک ہرشت تلاش کرن پر اکتفا ن ہے ہ ہ ہ ے ہےتنقیssد کssاکوئی ایسsانظام قssائم کssر د جssو ادبی تجssرب کssو سssائنس ک ے ے

نچا د جدید تنقید میں اسلوبیاتی دبستان بھی اسی کssاوش ے۔مرتب تک پ ہ ے(‘‘ ہے۔کانتیج )۱۲۱ہ

ےپروفیسssر شssمیم حنفی اسssلوبیاتی مطssالع کssو صssرف الفssاظ و: یں ک وئ فرمات ہاصوات تک محدود کر دین ک تصور کی نفی کرت ہ ے ے ہ ے ے ے

وتا یں ۔’’ سچا تخلیقی اسلوب صرف لفظوں کااور اصوات کامجموع ن ہ ہ ہےر بڑ اورمنفرد اسلوب ک پیچھ تجرب اور تصور کی ایssک پssوری دنیssا ے ے ے ہ

(‘‘ وتی ہے۔آباد )۱۲۲ہ ہدرحقیقت اسلوبیاتی تنقید کو فقط لسانیات و صوتیات کاایک شssعب

یں ہے۔بنان کی کوشش لغواور عبث ادبی تنقید قواعد زبان کاکھیssل ن ہ ہے۔ ےیں لssو موجssود ۔خssود بیssان کی تشssریحات و تفصssیلات میں معssانی ک پ ہ ہ ےےفصاحت، بلاغت ک بغیر ادب معمssولی سssی چssیز جس س کمssال فن ہے ےیم ومطsالب رحsال مفsا یں اور بلاغت ک صنائع بدائع ب ہکاحصول ممکن ن ہ ے ہیں ورن ایssک ایسssی معم ہی کی آراستگی و پیراستگی ک لssی مقصssود ہ ہ ے ے ہیں، فقssط دردسssر اور وقت اور وگی… جس کssاکوئی انعssام ن ہبssازی پیssدا ہ

( )۱۲۳ہے۔قوت کانقصان

Page 137: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ےتنقید ادب کی قدر شناسی ک لssی تssربیت ذوق اور اصssلاح مssذاق ے… ادب کی حقیقت و نsssوعیت کی پیمsssائش تsssوفن ک ےکی ضsssرورت ہے

وسکتی اور اس طرح پتا چل سکتا ک ایssک تحریssر ادب ہپیمانوں س ہے ہے ہ ے؟ اسلوبیاتی تنقید ک لی ؟ اس کی تعداد کیا یں، اس کامعیار کیا ے یان ے ہے ہے ہ ہے، اس ک ل ادبی ورث کاشعور حاصل کیاجssائ ےضروری ک سب س پ ے ے ے ہ ے ہ ہے

وئ ادبی کمالات کی جستجو ےبعد فکر وفن ک توازن کو ملحوظ رکھت ہ ے ےلssو اخلاقی مطssالبوں، ادب و فن لو ب پ ہکی جائ جمالیاتی تقاضوں ک پ ہ ہ ے ے۔( ذیب کی تلاش کssو بھی پیش نظssر رکھاجssائ ے۔ک لوازمات اور اقدار و ت ہ ے

۱۲۴(ہضرورت اس امر کی ک اسssلوبیات اور اسssلوبیاتی تنقیssد کssوادب ہےہشناسی ک وسیع تناظر میں رکھ کر برتاجائ تssاک اس س خssاطر خssوا ے ہ ے ےوسکیں اسلوبیات کو محض لسانیات وصssوتیات تssک محssدود ۔نتائج برآمد ہہکر دین س ادھور نتssائج سssامن آسssکیں گ کیssونک اسssلوب ن صsرف ہ ے ے ے ے ے

د کی شناخت کssا وسssیل بھی ہے۔مصنف کا’’دستخط‘‘ بلک ایک پور ع ہ ہ ے ہ ہے ےاسلوب کی تشکیل میں لفظیات اورصوتیات ک ساتھ ساتھ دیگssرداخلیےو خارجی عناصر اور لفظ و معssنی ک اشssتراکات بھی برابssر ک شssریک ے

یں جنھیں نظر انداز کرک کوئی رائ قائم کssر لینssا ادب پssار س ےوت ے ے ے ہ ے ہڈاکٹر سلیم اختراسلوبیات پر اس حssوال س وگا ےناانصافی ک مترادف ے ۔ ہ ے

یں: وئ لکھت ہتنقید کرت ے ے ہ ے

یں ہ’’…مجھ ڈر ک نطsssق وگsssوش س ی مبsssالغ آمsssیز دلچسsssپی ک ہ ہ ے ہ ہے ےاں تنقیssد، انتقssاد اور نقssدENTاسلوبیات کو مار ہکاذیلی شعب ن بناد ے ہ ے۔ ہ ہ

یں اسssلوبیاتی نقssاد ہجیس الفssاظ س جس نssوع ک تلازمssات وابسssت ہ ے ے ےےکاعمssل ان میں س بیشssتر کی عملا نفی کرتssا مثلا اس تخلیssق ک ے ہے ےونssا اس ک لssی ب یں، موضssوع کااچھایssا بssرا ےحسن و قبح س غرض ن ے ے ہ ہ ے

میت یئت اس ک لی اساسی ا ، مواد کی پیش کش کاانداز اور ہمعنی ے ے ہ ہےیں رکھssتی، ادیب کی سیاسssی ،سssماجی اور اخلاقی کمٹمنٹ س اس ےن ے ہ

یں یا بssرعکس، تخلیssق یں، تخلیق کار ک مقاصد احسن ہکوئی سروکار ن ے ہےکااثر دیرپا یا عارضی، ی اور اس نوع ک متعدد مسائل اور مبssاحث … ہ ہےیں، اسssی لssی تssو ےس اسلوبیاتی نقاد کو کسی طرح کی بھی دلچسپی ن ہ ے

Page 138: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

’’ تحلیل‘‘ کالفظ استعمال کرن کو جی ےمیرا اس ک لی تنقید کی بجائ ے ے ے(‘‘ تا ہے۔چا )۱۲۵ہ

ےاسssلوبیات ی تssو بتاسssکتی ک مختلssف لسssانی خصssائص میں س ہ ہے ہیں لیکن اس کافیصل کیس ےکسی فن پار ک اپن امتیازی خصائص کیا ہ ہ ے ے ے

یں جو کسی فن پssار کssو جمالیssاتی ےکیاجائ گا ک و کون س خصائص ہ ے ہ ہ ےیں اور ان کا تعین کس طرح کیاجssائ گssا؟ ی ہاعتبار س زیاد موثر بنات ے ہ ے ہ ےی سرانجام د سکتی بقول ڈاکٹر یں بلک ادبی تنقید ہے۔کام اسلوبیات ن ے ہ ہ ہ

گوپی چند نارنگ:یں جمالیاتی قدر شناسssی اسssلوبیات ۔’’ اسلوبیات ک پاس خبر نظر ن ہ ہے ےیں اسلوبیات کا کام بس اس قssدر ک و لسssانی امتیssازات کی ہکاکام ن ہ ہے ۔ ہی کر د ان کی جمالیssاتی تعین قssدر ادبی تنقیssد ے۔حتمی طور پر نشان د ہ… اسssلوبیات تنقیssد کی یں … اسلوبیات ادبی تنقیssد کssا بssدل ن ہےکا کام ہ ہےم کر سssکتی اسssلوبیات ہے۔مدد کر سکتی اور اس کو نئی روشنی فرا ہ ہےاس ک پssاس ادبی ےک پاس متن ک سائنسی لسssانی تجssزی کssاحرب ۔ ہے ہ ے ے ے

(‘‘… یں ہےذوق کی نظر ن )۱۲۶ہ ادب کی تحسین کاری اور تعین قدر کاکام ادبی تنقید اور جمالیssات

یں اسssلوبیات ادبی تنقیssد کssو لسssانی حسssن کssاری ک ےکا ،اسلوب کssان ۔ ہ ہےر لگ گ ےرازوں، لفظsssوں ک تخلیقی اسsssتعمال ک نsssازک فsssرق اور ہ ے ہ ے ے

… مزیssد ی ک ہلفظیssاتی اور معنیssاتی امتیssازات س آگssا کssر سssکتی ہ ہے ہ ےام ) (امیجssری )Symbolism(علامت نگssاری )Ambiguityہ���اسssلوبیات اب

Imagery( الssول محssق)Paradox اssی)Ironyدمssا عssودگی یssکی موج یں کر تی یعنی اسلوبیات اگssرچ ان ہموجودگی کی بناپر ترجیحات قائم ن ۔ ہ

ےسب س بحث کssرتی لیکن فن پssار ک اعلی و ادنی یااسssلوبیات ک ے ے ہے ےو لسssانی امتیssازات کssاتعین اور یں کرسssکتی ون کافیصل ن تر یا کمتر ہب ۔ ہ ہ ے ہ ہوجاتی اور د برآ ہےشناخت ک کام کو پورا کرک اپنی ذم دار ی س ع ہ ہ ہ ے ہ ے ےہادنی اعلی کافرق قائم کرن ک لی ادبی تنقیsد ک لsی را چھssوڑ دیsتی ے ے ے ے ے

)۱۲۷ہے۔)

Page 139: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ےاسلوبیات کی سب س بڑی کمزوری ی ک بسssیط فن پssاروں ک ہ ہے ہ ےی مشکل یعنی غزل یا نظم کssاتجزی آسssان ایت ہلی اس کااستعمال ن ہے ہ ہ ےہ اور ناول اور افسssان کامشssکل نssثر ک تجssزی میں ی بھی دقت ک ہے ہ ے ے ۔ ے ہےےتصssنیف ک کس حص کssو نمائنssد سssمجھاجائ اور کس کssو نظssر انssداز ہ ے ے

ہےکیاجائ اسلوبیات پر اعتراض کاایک درواز اس وج س بھی کھل جاتا ے ہ ہ ے۔ےک ی مخصوص اصssطلاحات کااسssتعمال کssرتی جssو کلیتssا لسssانیات س ہے ہ ہ

یں وت یں یں اور ادبی نقاد اکثر وبیشتر ان س باخبر ن ۔ماخوذ ہ ے ہ ہ ے ہ

ر ضssابط علم یssا … ر ہاسلوبیات عام قاری کی دسssترس س بssا ہ ہے ہ ےاگر اس علم س استفاد کرنssا تssو ان یں ہےسائنس کی اپنی اصطلاحات ہ ے ۔ ہو اگر اسلوبیات کی اصطلاحات معلوم ن ہ����اصطلاحات کاجانناضرور ی ہ ۔ ہے

( یں اتھ آنا ممکن ن ۔تو اس علم کی کلید ہ )۱۲۸ہ ےڈاکٹر وزیرآغا ’’تنقید اور جدید اردو تنقید‘‘ میں اسلوبیاتی تنقید ک

یں: وئ لکھت ہدائر کار کاتعین کرت ے ے ہ ے ہ

ہ’’اسلوبیاتی تنقید ک دائر کار میں ی بات شامل ک و تخلیق کی زبssان ہ ہے ہ ہ ےد کی عام زبان س موازن کر تاک ادبی تخلیق ک اسلوب ک ےکااپن ع ے ہ ے ہ ے ہ ے

می ک لssی لسssانیات ےامتیازی اوصاف نظر آسssکیں اس لssی اسssلوب ف ے ہ ے ۔ہے۔س واقفیت ضروری اسلوبیاتی تنقید ان تمsام لسsانی ذرائsع کssو زیsر ے، صssرفی پssیڑن یں مثلا اسssتعار وت ہبحث لاتی جو تخلیق میں صssرف ہ ے ہ ہےم ادبی تخلیق ک معامل میں اسلوبیاتی تنقید جمالیاتی معنیات ےوغیر تا ے ہ ہہپر زیاد توج صرف کرتی اس سلسل میں و عام طور پر دو طریssق ے ہے۔ ہ ہہاختیار کرتی ایک ی ک و تخلیssق کی لسssانی سssاخت کssاتجزی اس طssور ہ ہ ہ ہے

ت سssمیت سssامن ےکرتی ک اس کا ’’سssالم معssنی‘‘ اپssنی جمالیssاتی ج ہ ہ ہےےآجاتا و مصنف ک اسلوب میں مضssمر آوازوں کی تکssرار،لفظssوں کی ہ ہے۔ہترتیب اور جملوں ک منفرد نظام کو موضوع بناتی تاک عام بول چssال ہے ے

ےکی زبssان س مصssنف کی زبssان یssا اسssلوب کssاانحراف یاامتیssاز سssامن ے(‘‘ )۱۲۹۔آسکیں

ایssک یں ۔اسssلوبیاتی تنقیssد ک سلسssل میں دو روی قابssل ذکssر ہ ے ے ےےفرانسیسی اور دوسرا جرمن ،فرانسیسی روی اسلوب کو لسssانیات س ہ

Page 140: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

اس کااصل مقصود اسssلوب کی ایssک سssائنس کssو جنم ۔متعلق گردانتا ہےو عملی تنقید ک تحت ی فن ہدینا جو زبان ک جمل اسالیب پر محیط ے ۔ ہ ہ ے ہےنsssssگ، ہپsssssار میں حsssssرف علت اور حsssssرف صsssssحیح کی آوازوں،آ ے ےلفظیات ،جملوں کی اقسام اور دیگر اجزائ ترکیبی کو اپناموضssوع بناتssا… اس ک بssرعکس جssرمن ے اور شماریات س بطور خssاص مssدد لیتssا ہے ے ےےروی لسانی ساخت ک پس پشت اسssلوب کی روح یانفسssیاتی زاوی کssو ے ہمیت دین کاقائل اس ک مطابق اسلوبیاتی تنقیssد کssا کssام ی ک و ہا ہ ہے ہ ے ہے۔ ے ہےفن پار کی اس داخلی ساخت کوگرفت میں ل جو خارجی ساخت کssو ے

… بحیثیت مجموعی ی روی مقدار پر قدر کو تssرجیح دیتssا ہےمتعین کرتی ہ ہ ہےلوئssوں کssو روشssنی ک دائssر میںلان کی سssعی ےاور اسلوب ک متعدد پ ے ے ہ ےوکر محض م جب ی زبssان کی لسssانی سssاخت س منقطssع ہ����کرتssا تssا ے ہ ہ ہے۔ہتخلیق کی روح کونشان زد کرن پر خود کو مssامور کssر تssو اس کssادائر ے ے

( وجاتا ہے۔کار مختلف )۱۳۰ہےجدید اسلوبیات ک تحت ادب کو عمدا سائنس بنان کی کوششssیں ےیں لفظ شماری اور صوت شماری میں کمssپیوٹر ٹیکنssالوجی ی ۔کی جار ہ ہ

ا لیکن ی طssریق کssار ادب ک مطssالع ےکااستعمال شد و مد س کیاجار ے ہ ہ ہے ہ ےےکو معروضیت تو عطssا کssر سssکتا لیکن اس طssور اسssلوب شناسssی ک ہے

وگssا ڈاکssٹر شssمس الssرحمن فssاروقی کی یں ۔اصول متعین کرنssاممکن ن ہ ہےرائ ک مطابق: ے

وتی لیکن ی بتssان س قطعssا ے’’اسلوبیاتی تنقید خاصی حد تssک قطعی ے ہ ہے ہ؟ ی اس میں اچھssائی کیssا ہےقاصر ک جس فن پار کا تجزی و کssر ر ہے ہ ہ ہ ے ہ ہے

(‘‘ م ہے۔یعنی و کیوں اچھایا ا ہ )۱۳۱ہیم میں اسلوبیات س خاطر خوا فائssد اٹھssان ک لssی ےادب کی تف ے ے ہ ہ ے ہ

وگی ادب کssو لوئssوں پssر نظssر رکھنssا ار و ابلاغ ک تمام ممکن پ ۔میں اظ ہ ہ ہ ے ہ ہےمحض سssssائنس اور شssssماریات ک دائssssر میں لان کی خssssاطر ادبی ے ےہمطالعات کویک رخssا بنssان ک بجssائ تخلیssق ادب ک جمل امکانssات کssو ے ے ے ےیں جس طssرح ان وت وگاکیونک اسالیب بیان رنگارنگ اور متنssوع ہٹٹولنا ے ہ ہ ہیں اسssی طssور زبssان و بیssان ک جمل ہکی حتمی تعssداد کssاتعین ممکن ن ے ہر چنssانچ ہمحاسن کی گنتی شssمار بھی ادبی تنقیssد کی بسssاط س بssا ہے۔ ہ ے

Page 141: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ےمیں ادب شناسی کاحق ادا کرن ک لی کسی درمیانی راسssت کssاتعین ے ے ے ہ: یں ک ن میں حق بجانب ڈاکٹر شمس الرحمن فاروقی ی ک وگا ہکرنا ہ ے ہ ہ ۔ ہ

ہ’’ کسی فن پار کی قیمت متعین کرن ک لی اس ک اسلوب کاحوال ے ے ے ے ےےنssاگزیر لیکن ی حssوال ن تssو اقssداری تنقیssد ک اصssول کی روشssنی میں ہ ہ ہ ہےوسssکتا اور ن اسssلوبیاتی تنقیssد ک اصssول کی ےپssوری طssرح کامیssاب ہ ہے ہ… چنانچ تنقید ک لی ضروری ےروشنی میں مکمل طور پر برتا جاسکتا ے ہ ہےے ک و کوئی ایسا راست وضع کر جس س اسssلوبیات اور اقssداردونوں ے ہ ہ ہ ہے

(‘‘ و ۔کی بقا اور تحفظ ممکن )۱۳۲ہاسلوبیاتی تحقیق و تنقید کی ادبی روایت:

ہےادبی دنیا میں اسsلوبیات نسssبتا ایsک جدیsد تصssور جس کی عمsریں لسssانیات ۔ابھی مغربی ادبیssات میں بھی سssاٹھ سssتربرس س زیssاد ن ہ ہ ےوئی مقبولیت ک رجحان ک نتیج میں پsاک و ےاور اسلوبیات کی بڑھتی ے ے ہوئی ہ���ند میںبھی اسلوبیاتی تحقیق و تنقید کو خاطر خوا پذیرائی حاصssل ہ ہ

میت اور ضرورت کو مدنظر رکھت ےاور اسلوبیات ک تصور کی توضیح، ا ہ ے۔وئ متعد د کتب مssرتب کی گssئیں ادبی رسssائل و جرائssد میں مضssامین ے ہنssد کی جامعssات میں اس موضssوع پssر ہومقالات شائع کی گئ نیز پssاک و ے ےےسیمینار بھی منعقد کروائ گئ جن میں اسلوبیاتی تجزی ک طریق کار ے ے ےےکاتعین کیاگیا اور اس ک تنقیدی تناظر اور دائssر عمssل ک سلسssل میں ے ہ ےےکssئی تشssن سssوالات ک جوابssات تلاش کssرن کی کوشssش کی گssئی ے ہ ےبالخصوص ادب پار کی تخلیق میں صوتیات اور لفظیssات کوبنیssاد بنssاکر

یم ادب ک نئ امکانات متعارف کروائ گئ ے۔تف ے ے ے ہ

ہےاسلوبیات میں تعین اسلوب ک لی ایک جssداگان انssداز اپنایssا جاتssا ہ ے ےبقول ڈاکٹر سلیم اختر:

ے’’… اسلوبیاتی تنقید مشرق ک روایتی مطالع اسلوب س منفssرد قssرار ہ ےےپssاتی ک اس میں علم بیssان، صssنائع اور بssدائع ک بssرعکس لفssظ کی ہ ہےمیت دی جssاتی ہتشکیل کرن وال صوتی عناصر کی تحلیل کو اساسssی ا ے ے

،استعار اور صssنعتوں س متعلssق اصssطلاحات ک ےاسلوبیات میں تشبی ے ہ ہ ہے۔ہے(کی معssروف اصssطلاحات کاسssک چلتssاPhoneticsبssرعکس صssوتیات ) ہ

Page 142: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ہجس مصsssssssوت ) را مصsssssssوت )Consonantہ( مصsssssssمت )Vowelے ہ(دو ہDiphthong( متssانفی مص)ہNasal Consonant( وتssانفیامص)ہWowel Nasalized( اری آوازssssھک)Aspirated Soundمی ھ والیssssدوچش)

ہآوازیں جیس بھ،پھ،تھ،ٹھ،جھ وغssssssssیر ، کssssssssوزی آواز ) RetroflexےSound( جی ٹ،ڈ، ڑ وغیر ،صفیری آوازیں)ہ ے(جیسFricative soundsے

(۱۳۳ہس ، ش ،ز وغیر )ی ہمغرب اور بھارت میں اسلوبیات س دلچسپی کاآغاز تقریبا ایک ےوا اس سلسل میں ڈاکٹر مسعود حسین خssاں اولین نمائنssد ہوقت میں ے ۔ ہ

یں جنھوں ن ےاور پیشرو کی حیثیت رکھت ہ ہء میں بطور صدر شssعب۱۹۵۸ےا لسssانیات ک نصssاب میں ےاردو علی گssڑھ مسssلم یونیورسssٹی میں ایم ے ۔ ۔’’لسssانیاتی اسssلوبیات‘‘ کssو بطssور اختیssاری مضssمون متعssارف کروایssارلسssانیات کssو آپ کی ہڈاکٹرمغssنی تبسssم اور مssرزا خلیssل بیssگ جیس ما ے

ا ہے۔شاگردی کاشرف حاصل ر ہ

وئ ےڈاکٹر مرزاخلیل بیگ اسلوبیات ک نقط آغاز پر روشنی ڈالssت ہ ے ہ ےیں: ہرقم طراز

یئتی اور توضیحی نقط نظر س اردو زبان ک مطالع کی ابتدا ے’’ جدید ے ے ہ ہوئی۱۹۵۴ ہ���ء میں پونا میں لسssانیات ک سمسssر سssکولوں ک آغssاز س ے ے ے

ے اردو والssوں کssو جدیssد لسssانیات اور لسssانیاتی تجssزی ک توضssیحی ے ۔ ہےےطریق کار س روشناس کssران میں پونssا ک سمسssر سssکولوں کssونظر ے ے

(‘‘ یں کیا جاسکتا ۔انداز ن (۱۳۴ہےاسsssلوبیات س متعلsssق تحقیقی و توضsssیحی کsssام کsssو مطsssالع ے

یں م دو حصوں میں تقسیم کر سکت ولت کی خاطر ۔میںس ہ ے ہ ہ

ےاسلوبیات ک تعارف و توضیح پر مبنی مطالعات۔۱

اسssلوبیاتی طریssق کssار کی روشssنی میں ادب کی پssرکھ اور عملی۔۲ہ۔تنقید پر مبنی کتب اور مطالعات وغیر

ےڈاکٹر مssرزا خلیssل بیssگ لسssانیات و اسssلوبیات ک حssوال س ایssک ے ےہمعتبر نام لسانیات س ان کی وابستگی کا انداز ان کی کتاب ’’اردو ے ہے۔

Page 143: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ہے۔کی لسانی تشکیل‘‘ س بخوبی لگایssا جاسssکتا ان کی دوسssر ی کتssاب ے ے’’زبssان، اسssلوب اور اسssلوبیات‘‘ اسssلوبیات ک تصssور کی توضssیح میں

ےنمایاں مقام رکھتی آغاز کتاب میں’’ زبان، اسلوب اور اسلوبیات‘‘ ک ہے۔میت، ضرورت اور طریق کار پر روشنی ڈالی ہعنوان س اسلوبیات کی ا ے، ہگئی جب ک دیگر مضامین یعنی ’’ شعری اسلوب کا صوتیاتی مطssالع ہ ہے رشید احمد صدیقی کا اسلوب، اخترانصاری کی طویssل نظم’’ وقت کی( اور ’’فیض کی شssعری اسssلوبیات‘‘ وں میں‘‘ )ایک اسلوبیاتی مطالع ہبان ہ

یں ۔وغیر اطلاقی اسلوبیات س ان کی دلچسپی کامن بولتا ثبوت ہ ہ ے ہ

ےپروفیسر مسssعود حسssین خssان اردو ادب میں اسssلوبیاتی تنقیssد کیں اسلو ب ک صوتیاتی ےرجحان کو فروغ دین میں نمایاں مقام رکھت ۔ ہ ے ےےمطالعssات س دلچسssپی ان کssا اختصssاص اس حssوال س متعssدد ے ہے۔ ےوت ر لسsانی نقط ہمضامین ومقالات مختلف ادبی رسsائل میں شsائع ہے۔ ے ہہنظssر س لکھ گssئ ان مقssالات میں ’’مطssالع شssعر صssوتیاتی نقط ہ ے ے ےمیت ‘‘ اور ’’کلام غssالب ک ‘‘ ،’’غالب ک خطوط کی لسssانی ا ےنظرس ہ ے ے

نssگ‘‘ خالصssتا لسssانی تحقیssق ک تنssاظر میں ےقssوافی وردیssف کاصssوتی آ ہیں اسلوبیاتی تنقید پر مشتمل ان کی دو کتابیں ’’شssعر ۔تحریر کی گئ ہ ے ے و زبان‘‘ اور’’اقبال کی نظssری و عملی شssعریات‘‘ اسssلوبیاتی انssداز نقssدیں ذیل میں پروفیسر مسعود حسین خاں کی اسssلوبیاتی ۔کاعملی نمون ہ ہ

ہتنقید کاایک نمون ملاحظ کیجی جو علام اقبال کی معروف غزل: ے ہ ہ

و دل کی رفیق و لیکن زبان ہزار خوف ہ ہ

ا ازل س قلندروں کا طریق ی ر ےی ہے ہ ہ

ہے۔پر مبنی

ہ’’سات اشعار کی اس مختصssر غssزل میں’’ق‘‘ تssیر بssار آیssا اور چssونک ہے ہل زبان تssک ک حلssق میں ادائیگی ک وقت ےخاتم پر زیاد تر اس لی ا ے ہ ے ہے ہ ہر ک اقبال ک تلفظ میںتکلمی اور سssماعی دونssوں ےگر پڑ جاتی ظا ہ ہے ہ ہے۔ ہ’’ق‘‘ کی تssیر وگی وتی ’’ک‘‘ کی شssکل میں نمssودار ہلحssاظ س تssو ی ۔ ہ ہ ہ ے ےتعداد میں’’ک‘‘ کی انیس تعداد کو جمع کر لیجی تو’’ک‘‘ کی تکرار اس

’’ک‘‘ اس غssزل۳۲غزل میں یں ک مصوت م ک سکت وجاتی اور ہ بار ہ ہ ے ہہ ہ ہے ہ

Page 144: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

’’ک‘‘ ایsssssssک غثsssssssائی ) م آواز ہے۔کی کلیsssssssدی آواز میں ایsssssssک ا ہVecarوssائ تssا جssبندشی( آواز قافی ک ’’ق‘‘ کو اگر’’ک‘‘ پڑھ( ن ے(مند ے ہ ہے ہ ہ

یں ک صssوتی لحssاظ س وجssاتی ،ک سssکت ےاس کی ثقssالت بھی دور ہ ہ ے ہہ ہے ہ(‘‘ وتا یں ۔قافی تنگ ن ہ ہ )۱۳۵ہ

یں و ن صsرف د حاضsر ک دیsد ور نقsاد ہڈاکٹر گوپی چند نارنگ ع ہ ۔ ہ ہ ے ہیں بلک مغssرب کی ری نظر رکھssت ہکلاسیکی اور مشرقی شعریات پر گ ہ ے ہی وج ک ان کی ی یں ہفکssری و ادبی تحریکssوں س بھی بخssوبی آگssا ہے ہ ہ ۔ ہ ہ ےندوسssتان اور پاکسssتان میں یکسssاں طssور پssر ہعلمی وادبی خssدمات کssو ’’سssاختیات اور پس سssاختیات‘‘ اور’’ ادبی تنقیssد اور ہے۔پssذیرائی حاصssل ےاسلوبیات‘‘ ان کی جدید نظریات س دلچسپی اور نئ تنقیدی رویوں کو ے’’ادبی تنقیssد یں ۔اردو ادب میں متعارف کروان کی کامیssاب دسssتاویزات ہ ےہاور اسلوبیات‘‘ ک دیباچ میںاسلوبیات س اپنی دیرین وابسssتگی کssاذکر ے ے ے

یں: وئ لکھت ہکرت ے ے ہ ے

ے’’… میں اسلوبیات کو ادبی مطالع ک لی ایک مssدت س برتتssا،آزماتssا ے ے ےوںاور بیس پچیس برس ک تنقیدی سفر میں ی روی مssیر ا ےاور پرکھتا ر ہ ہ ے ہ ہ

ہبر بھل تنقیدی مزاج کاحص بن گیا اور بالعموم اس بات کssو محسssوس ے ےیم اور تحسssین کssاری ام و تف ہکیا جان لگssا ک اسssلوبیات س ادب کی اف ہ ے ہ ےےک کssام میں جssو مssدد مssل سssکتی و کسssی اور ذریع س ممکن ے ہ ہے ے

(‘‘ یں… ۔ن )۱۳۶ہ’’ ادبی تنقید اور اسلوبیات‘‘ اسلوبیات ک تصور ےکتاب کااولین مقال ہےکی توضیح پر مبنی جب ک بعد ک مضامین اسلوبیاتی تنقید کی عملی ہ ہے، اسssلوبیات یں ان مقssالات میں اسssلوبیات مssی ، اسssلوبیات انی ب�تفسssیر ب� ۔ ہ ب�اقبssال، صssوتیاتی نظssام، صssرفیاتی و نحویssاتی نظssام ،فی کssا جمالیssاتیریار:نsssئی ہاحسsssاس اور معنیsssاتی نظsssام، عsssال جی ک من ک آگ، ش ے ے ب�: نsئی غsزل کssاجواں مsرگ شssاعر، سssاقی ب�شاعری اور اسم اعظم ، بsانر مثال کادرد مند اں، افتخار عارف: ش ہفاروقی:زمیں تیری مٹی کاجادو ک ہہشاعر، اردو ک بنیادی اسلوب کی ایک مثال وغsیر اسsلوبیاتی مطالعsات ےیں انھssوں ن ادبی ےک سلسل میں ایssک معیssار و مثssال کssادرج رکھssت ۔ ہ ے ہ ے ےم شssیر و شssکر کssرک اسssلوبیاتی مطالعssات میں ےتنقید و اسلوبیات کو با ہ

Page 145: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

وئ ’’ اسلوبیات میر‘‘ کی وضsاحت کsرت ےوسعت پیدا کی اپن مقال ہ ے ے ے ہے۔یں: ہلکھت ے

نی غssذا اسssلوبیاتی ہ���’’اسssلوبیات مssیر‘‘ میں سssار ادبی مبssاحث اپssنی ذ ے، یں اور ی اسssلوبیاتی تجssزی نحssوی بھی ہےتجssزی س حاصssل کssرت ہ ہ ہ ے ے ےےصرفی بھی اور صوتیاتی بھی، لیکن تجssزی زیssاد تssر آنکھssوں س اوجھssل ہ ہ

وابھی تو بھی تکنیکی معلومات س ر یں سطح پر ظا تا او راگر ک ےر ہے ہ ہ ہ ہے ہوں یعssنی ادبی تssا وتssا… میںاسssی کssو ’’جssامع اسssلوبیات‘‘ ک یں ہگرانبssار ن ہ ہ ہ

نی ردعمل ) ہمطالع میںمیرا ذ ہ(کچھ اس طssرح کssا ک میںResponseے ہے، یں کرتssابلک صssوت، لفssظ، کلم ہاسلوب اور معssنی کامطssالع الssگ الssگ ن ہ ہ ہ

(‘‘ یں ت ۔یئت، معنی مجموعی طور پر بیک وقت کارگر ر ہ ے ہ (۱۳۷ہ ےڈاکٹر گوپی چند نارنگ ک دیگر لسانی و اسssلوبیاتی مطالعssات میں‘‘ ‘‘ اور’’سانح کssربلا بطssور شssعری اسssتعار ہ’’کربل کتھا کالسانی مطالع ہ ہ

یں گوپی چند نارنگ ک اسssلوبیاتی انssداز نقssد کssو آگ ےبھی لائق مطالع ے ۔ ہ ہ ےبڑھssان والssوں میں گیssان چنssد جین، شssمس الssرحمن فssاروقی، ڈاکssٹر

ےابوالکلام قاسمی، ڈاکٹر اسلوب احمدانصاری اور ڈاکssٹر مغssنی تبسssم کیں ۔مضssامین و مقssالات ادبی دنیssامیں قssدر کی نگssا س دیکھ جssات ہ ے ے ے ہ بالخصوص ڈاکٹر شمس الرحمن فاروقی کی شرح میر’’شعر شورانگیز‘‘یم غالب‘‘ اور’’شعر، غیر شssعر اور نssثر‘‘ ک بعض مضssامین ادب ےاور’’تف ہیں بالخصssوص’’ م ت ا ۔پssاروں کی اسssلوبیاتی توضssیح ک حssوال س ب ہ ہ ہ ے ے ےم راشد ،صssوت و معssنی کی کشssاکش، ۔مطالع اسلوب کاایک سبق، ن ۔ ہےمssیر انیس ک ایssک مرثssی میں اسssتعار کانظssام اور اقبssال کالفظیssاتی ے ےیں ’’اقبال کا لفظیاتی ۔نظام وغیر اسلوبیاتی انداز نقد ک اعلی نمون ہ ے ے ہ

: ےنظام‘‘ س درج ذیل مثال ملاحظ کیجی ہ ے

ہ’’… کلیssدی لفssظ کی قssوت اس کی تکssرار میں بشssرطیک تکssرار میں ہے… ی بssات ک کssوئی کلیssدی وتی یssا بssدلتی جssائ ہمعنویت بھی وسیع تر ہ ے ہے ہمیں ی سssمجھن میں مssدددیتی ک شssاعر وا ہلفظ کتنی بار استعمال ہے ے ہ ہ ہے ہ… چناں چ پssوری’’بانssگ ہکو اس لفظ کی معنویتوں س کتنی دلچسپی ہے ے

وا ہے۔درا‘‘ میں لفظ لال مssرکب یامفردشssکل میں بssائیس بssار اسssتعمال ہ ہائی لیکن اس میں لال ہ’’بال جبریل‘‘ جssو’’بانssگ درا‘‘ کی تقریبssا ایssک ت ہے ہ

Page 146: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

مفرد یا مرکب شکل میں اکیس بار اور ’’ضرب کلیم‘‘ میںمحض آٹھ بssار’’ ارمغان حجssاز‘‘ ک اردو حص میںssاس کssاوقوع صssرف وا ےاستعمال ے ہے۔ ہ

(‘‘ )۱۳۸ہے۔تین بار ےالغرض اسلوبیاتی تجزی کا طریق کار ادب میں تssیزی س مقبssول ےوئی دلچسssپی کی بssدولت نssئ قssارئین ا علم لسانیات س بڑھتی ےور ہ ے ہے۔ ہ ہیں صsوت شssماری اور ۔اسلوبیاتی تجزیات کوقدر کی نگssا س دیکھ ر ہ ہے ے ہ ےلفظ شماری میں کمپیوٹر کی جدید تیکنیک کو بروئ کssار لاکssر سائنسssی

یم اسssلوب ک ا تاک تف ےانداز نظر کو ادبی تنقید میں متعارف کروایاجار ہ ہ ہے ہوسکیں ، بالخصوص مشssرق و مغssرب ک تنقیssدی ےجدید گوش ب نقاب ہ ے ےہوسائل ک امssتزاج س اسssلوبیات ک تصssور کssو زیssاد ٹھssوس اور جssامع ے ے ےم ادبی تحقیق کاکوئی موضssوع سssائنس ہبنان کاعمل جاری و ساری تا ہے ےوسکتا چنانچ جوں جوں نئ مسائل یں ےکی طرح سوفیصد حتمی وآخری ن ہ ہ ہیں گ ،تنقیssد ادب بھی نssامعلوم سssمتوں کی ےو نئ سssوالات جنم لیssت ر ہ ے ے۔طرف اپنا جاد سفر جاری و ساری رکھ گا دوسری طرف اس حقیقت ے ہیں ک ادبی دنیssا میںکssوئی رجحssان فی الفssور قبssولیت کی ہس بھی مفssرن ہ ےموار کرن ک لی تجربssات نوں تک را یں کرتا بلک اس ذ ےسند حاصل ن ے ے ہ ہ ہ ے ہ ہ

ےکی ایک طویل گزر گا پssر اپنssا سssفرجاری وسssاری رکھناپڑتssا اس لssی ہے۔ ہمواریوں کودور ہامید کی جاسکتی ک اسلوبیات ک تصور میں موجود نا ے ہ ہےیم ادب ک نئ امکانات کی طرف سمت نمssائی کی جاسssکتی ےکرک تف ے ہ ے

ہے۔

Page 147: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ہحوال جات

، کلیات میر،مssرتب عبssدالباری آسssی، سssنگ میssل۔۱ ہمیر،محمد تقی می ب�ور، ۵۷ء،ص۱۹۸۷ہپبلی کیشنز،لا

، مرزااسدالل خاں، دیوان غالب، ب تصحیح متن و تssرتیب حامssد۔۲ ہغال ہ ب�۵۱علی خان، ص

ور،۔۳ ہ������آتش، حیsssدر علی، کلیsssات آتش،سsssنگ میsssل پبلی کیشsssنز،لا۱۰۰ء،ص۲۰۰۷

، مssیر بssبرعلی، کلیssات انیس،مssرتب راناخضssر سssلطان، بssک۔۴ ہانی ب�ور، ۲۴ء،ص۲۰۰۶ہٹاک،لا

، کلیات اقبا ل اردو، ضssرب کلیم، شssیخ غلام علی۔۵ ہمحمداقبال، علامور، اشاعت سوم، ۵۷۷؍۱۱۵ء،ص۱۹۷۷ہاینڈ سنز،لا

۔۶ب�روم۔۷

۲۰۷سلیم اختر،ڈاکٹر،تنقیدی دبستان،ص۔۸، کلیات اقبال اردو ،بال جبریل،ص۔۹ ۳۸۶ہمحمداقبال،علام

ہفاروقی،شمس الرحمن ،ڈاکٹر، مضssمون، مطssالع اسssلوب کssا ایssک۔۱۰، شssعر،غssیر شssعر اور نssثر، قssومی کونسssل بssرائ فssروغ ےسssبق، مشssمول ہ

لی،طبع سوم ، ۲۰۶۔۲۰۵ء،ص۲۰۰۵ہاردو ،نئی د

Page 148: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

طssارق سssعید،ڈاکssٹر، اسssلوب اور اسssلوبیات، ایجوکیشssنل پبلشssنگ۔۱۱لی، ہائوس، د ۱۶۳ء،ص۱۹۹۶ہ

انسائیکلوپیڈیا برٹینکا۔۱۲.F۔۱۳ Steingass, A comprehensive Persian English

Dictionary, Oriental Book Reprint Corporation, First Indian Edition.1972

,F. Steingass, A Dearner's Arabic English Dictionary۔۱۴Asian Publisher, 1978.

جsssالبی ،جمیsssل ،ڈاکsssٹر، قsssومی انگریsssزی اردو لغت، جلsssددوم،۔۱۵لی، ائوس،د ہایجوکیشنل پبلشنگ ء۱۹۸۲ہ

ہحفیظ صدیقی، ابوالاعجاز،مرتب، کشاف تنقیدی اصطلاحات،مقتدر۔۱۶۱۳ء،ص۱۹۸۵قومی زبان،اسلام آباد،

ور،طبع۔۱۷ ،لا ندی،علمی اردو لغت)جامع(،علمی کتssاب خssان ہ���وارث سر ہ ہء۲۰۰۳

ب(، نیشssنل بssک۔۱۸ ۔نورالحسن نیئر،مولssوی،نوراللغssات)جلssد اول الssفء۱۹۸۹فائونڈیشن،اسلام آباد،طبع سوم

، جلssد اول، سssنگ میssل پبلی۔۱۹ نssگ آصssفی لوی، مولوی،سید،فر ہاحمدد ہ ہور، ء۱۹۸۶ہکیشنز،لا

؟،مشssمول اردو نssثر۔۲۰ ہفاروقی،نثار احمد،ڈاکٹر، مضمون، اسلوب کیا ہے،مرتب ڈاکٹر عقیل جاوید، بیکن بکس گلگشssت،ملتssان، ہکااسلوبیاتی مطالع ہ ہ

۱۰ء،ص۲۰۱۱۔۲۱ ایضا۱۱۔۱۰ایضا،ص۔۲۲۹ایضا،ص۔۲۳

Page 149: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ی، یsssوپی اردو۔۲۴ ، تقی مsssیر، نکsssات الشsssعرا،مsssرتب محمsssودال ہہمsssی ہ ب�ء۱۹۶۴اکادمی،لکھنو،

ہمحمد حسssین،ڈاکssٹر، مضssمون، انssداز بیssان ک بssار میں،مشssمول۔۲۵ ے ےترین ادب ور،۱۹۵۱ہب ہء، جلد پنجم، ادار ادب لطیف،لا ۱۵۹ء،ص۱۹۵۲ہ

۷۰۔۶۹طارق سعید، اسلوب اور اسلوبیات،ص۔۲۶؟،مشssمول اردو نssثر۔۲۷ ہفاروقی،نثار احمد،ڈاکٹر، مضمون، اسلوب کیا ہے

،ص ۱۵ہکااسلوبیاتی مطالع۱۶ایضا،ص۔۲۸۲۲ایضا،ص۔۲۹۱۲ایضا،ص۔۳۰31.F.L.Lucas, Style, Pan Books London,1964,p-39ہزور،محی الssدین قssادری،ڈاکssٹر، اردو ک اسssالیب بیssان،مکتب معین۔۳۲ ے

ور، ۱۱۴ء،ص۱۹۶۲ہالادب، لا۱۷۳طارق سعید، اسلوب اور اسلوبیات،ص۔۳۳۔۳۴ ایضاترین۔۳۵ ہ����عبدالل ،ڈاکٹر،سید، مضمون شبلی کااسلوب بیان، مشssمول ب ہ ہ

ور،۱۹۵۱ادب ۳۷ء،ص۱۹۵۲ہء، جلد پنجم، ادب لطیف،لا، مکتب جssssامع۔۳۶ ہسssssرور،آل احمssssد، پروفیسssssر، نظssssر اورنظssssری ہ ے

لی،ص ۵۲ہلمٹیڈ،دور،طبssع اول،۔۳۷ ہ���عابد علی عابد،سssید، اسssلوب،مجلس تssرقی ادب ،لا

۴۱ء،ص۱۹۷۱۴۱۔۴۰ایضا،ص۔۳۸

Page 150: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ےرشssیدامجد،ڈاکssٹر، روی اور شssناختیں، مقبssول اکیssڈمی،راولپنssڈی،۔۳۹ء،ص۱۹۸۸

ےفsssاروقی،شsssمس الsssرحمن،ڈاکsssٹر،افسsssان کی حمsssایت میں،۔۴۰رزاد،کراچی، ۹۱۔۹۰ء،ص۲۰۰۴ہش

راشsssد، الحمsssرا پبلشsssنگ۔۴۱ م ۔شsssیما مجیsssد،مsssرتب، مقsssالات،ن ۔ء،ص۲۰۰۲ہائوس،اسلام آباد،

ہحالی،الطاف حسین،مولانا مقدم شعر وشاعری، اتر پssردیش اردو۔۴۲ ۔۴۵ء،ص۱۹۸۸اکیڈمی،لکھنو،

ی س قر العین حیدر۔۴۳ ۃطارق سعید، ڈاکٹر،اسلوبیاتی تنقیدتناظر وج ے ہائوس،علی گڑھ، ۲۴۔۲۳ء ، ص۱۹۹۳ہتک،ایجوکیشنل بک

۲۹ایضا،ص۔۴۴۳۲۔۳۱ایضا،ص۔۴۵۱۸طارق سعید،ڈاکٹر، اسلوب اور اسلوبیات،ص۔۴۶ وقاراحمدرضsssوی،ڈاکsssٹر،سsssید، معروضsssی تنقیsssد، رائsssل بsssک۔۴۷

۲۳۴ء،ص۱۹۸۹کمپنی،کراچی،اشاعت اول ۔۴۸ ایضا۔۴۹ ایضا۲۱۳۔۲۱۲سلیم اختر،ڈاکٹر، تنقیدی دبستان،ص۔۵۰،ص۔۵۱ ۴۶ےسرور،آل احمد ،پروفیسر، نظراور نظری ہعبدالل ،ڈاکٹر،سید، اشارات تنقیssد، سssنگ میssل پبلی کیشssنز،اسssلام۔۵۲

۲۵۹۔۲۵۸ء،ص۲۰۰۰آباد،۲۵۵ایضا،ص۔۵۳۹محمد عقیل، پروفیسر،سید، حرف آغاز، اسلوب اور اسلوبیات،ص۔۵۴

Page 151: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

یل۔۵۵ ہمحمد حسن عسکری، تخلیقی عمsل اور اسssلوب،مssرتب محمدس ہ۱۸۷ء،ص۱۹۸۹عمر، نفیس اکیڈمی اردو بازار،کراچی،

۱۸۷۔۱۸۶ایضا،ص۔۵۶ےفsssوزی اسsssلم،ڈاکsssٹر،اردو افسsssان میں اسsssلوب اور تکنیsssک ک۔۵۷ ے ہ

۳۰ء،ص۲۰۰۷تجربات،پورب اکادمی،اسلام آباد،۴۸۸،ص۲۱ء،جلد۱۹۹۰ہانسائیکلوپیڈیا برٹینکا،نسخ ۔۵۸۱۵عبدالحق،پروفیسر، حرف آغاز،اسلوب اور اسلوبیات،ص۔۵۹۴۶عابد علی عابد،سید، اسلوب،ص۔۶۰۲۵۷ہعبدالل ،ڈاکٹر، سید، اشارات تنقید،ص۔۶۱؟ مشssمول اردو نssثر۔۶۲ ہفssاروقی،نثssار احمssد،ڈاکssٹر،مقssال اسssلوب کیssا ہے ہ

،ص ۱۷ہکااسلوبیاتی مطالع عبsssادت بریلsssوی، ڈاکsssٹر، اقبsssال کی اردو نsssثر، ایجوکیشsssنل بsssک۔۶۳

۱۴۷ہائوس،علی گڑھ،ص64.John Middleton Murry, The Problems of Style, Oxford

University Press, 1952, p-50 ہمنظرعباس نقوی،مضمون، اسssلوب اور اس کی تشssکیل، مشssمول۔۶۵

،ص ۳۸ہاردو نثر کااسلوبیاتی مطالع۔۶۷ ایضا۲۸۴۔۲۸۳ایضا،ص۔۶۸ےرشیدامجد،ڈاکٹر،روی اور شناختیں،ص۔۶۹

ےفsssوزی اسsssلم،ڈاکsssٹر،اردو افسsssان میں اسsssلوب اور تکنیsssک ک۔۷۰ ے ہ۳۱تجربات،ص

Page 152: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

اب ظفssssر اعظمی، اردو ک نssssثری اسssssالیب، تخلیssssق کssssار۔۷۱ ےش ہلی، ۲۹ء،۱۹۹۹ہپبلشرز،د

۳۰ایضا،ص۔۷۲ ہمنظرعباس نقوی،مضمون، اسssلوب اور اس کی تشssکیل، مشssمول۔۷۳

،ص ۳۸ہاردو نثر کااسلوبیاتی مطالع۳۹۔۳۸ایضا،ص۔۷۴ حالی،الطاف حسین، کلیssات نظم حssالی )جلssد اول(، مجلس تssرقی۔۷۵

ور،طبع اول ۱۷۳ء،ص۱۹۶۸ہادب ،لا، کلیات اقبال اردو، بال جبریل،ص۔۷۶ ۳۹۳ہمحمداقبال،علام۱۳۰عابد علی عابد،سید، اسلوب،ص۔۷۷ور،۔۷۸ اد ی حسssین، مغssربی شssعریات ،مجلس تssرقی ادب،لا ہ����محمssد ہ

۸۵ء،ص۲۰۱۰اشاعت سوم ۱۴۹۔۱۴۸عابد علی عابد،سید، اسلوب،ص۔۷۹ترین۔۸۰ ہمحمد حسن،ڈاکٹر،مضمون، انداز بیان ک بار میں،مشمول ب ہ ے ے

۱۶۰ء،ص۱۹۵۱ادب۲۰۷عابد علی عابد،سید، اسلوب،ص۔۸۱۲۰۹۔۲۰۸ایضا،ص۔۸۲۲۲طارق سعید،ڈاکٹر، اسلوبیاتی تنقید،ص۔۸۳۲۲۵عابد علی عابد،سید، اسلوب،ص۔۸۴اب ظفر اعظمی، اردو ک نثری اسالیب،ص۔۸۵ ےش ۳۳ہ۱۹۴عابد علی عابد،سید، اسلوب،ص۔۸۶۱۸۴طارق سعید،ڈاکٹر،اسلوب اور اسلوبیات،ص۔۸۷

Page 153: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

۱۹۰ایضا،ص۔۸۸۱۰۹عابد علی عابد،سید، اسلوب،ص۔۸۹ نارنssگ،گssوپی چنssد ،ڈاکssٹر، ادبی تنقیssد اور اسssلوبیات، ایجوکیشssنل۔۹۰

لی، اشاعت دوم ائوس،د ہپبلشنگ ۲۸ء،ص۲۰۰۱ہنssام۔۹۱ ہریاض صدیقی، مضمون، اسلوبیات، کیا اور کیوں؟،مشssمول ما ہ ہ

۴۹ء،ص۱۹۸۴ہاوراق خاص نمبر، شمار نومبر،دسمبرنssام۔۹۲ ہریssاض صssدیقی،مضssمون،جدیداسssلوبیات کابssانی،مشssمول ما ہ ہ

ور، سالنام اکتوبر،نومبر ہاوراق، لا ۱۳۳، ص۱۰۔۹ہ، شمار۲۰ء،جلد۱۹۸۵ہ ہفssاروقی،شssمس الssرحمن ،ڈاکssٹر،مضssمون مطssالع اسssلوب کاایssک۔۹۳

۲۰۷۔۲۰۶ہسبق،مشمول شعر ،غیر شعر اور نثر،ص۱۴نارنگ،گوپی چند،ڈاکٹر، ادبی تنقید اور اسلوبیات،ص۔۹۴۱۵ایضا،ص۔۹۵، مغsssربی پاکسsssتان اردو۔۹۶ ےگیsssان چنssد جین،ڈاکssٹر، لسssانی جssائز

ور، ۱۷ء،ص۲۰۰۵ہاکیڈمی،لا۱۵نارنگ،گوپی چند ،ڈاکٹر، ادبی تنقید اور اسلوبیات،ص۔۹۷۱۶ایضا،ص۔۹۸۱۷۔۱۶ایضا،ص۔۹۹

۱۷ایضا،ص۔۱۰۰۲۱۱سلیم اختر،ڈاکٹر، تنقیدی دبستان،ص۔۱۰۱۲۰۷فاروقی،شمس الرحمن،ڈاکٹر، شعر ،غیر شعر اور نثر،ص۔۱۰۲۔۱۰۳ ایضا۲۰۹ایضا،ص۔۱۰۴

Page 154: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

۲۱۱ایضا،ص۔۱۰۵۲۱۲ایضا،ص۔۱۰۶۲۱۳سلیم اختر،ڈاکٹر، تنقیدی دبستان،ص۔۱۰۷مسssعود حسssن خssان،پروفیسssر، شssعر وزبssان، حیssدر آبssاد دکن،۔۱۰۸

۱۴ء،ص۱۹۶۶۱۳نارنگ،گوپی چند،ڈاکٹر، ادبی تنقید اور اسلوبیات،ص۔۱۱۳۱۵ایضا،ص۔۱۱۴۱۶۔۱۵ایضا،ص۔۱۱۵ نارنگ،گssوپی چنssد،ڈاکssٹر، مضssمون، اقبssال کی شssاعری کاصssوتیاتی۔۱۱۶

ےنظsssام،مشsssمول اقبالیsssات ک سوسsssول، مرتsssبین،ڈاکsssٹر رفیsssع الsssدین ہیل عمر ودیگر، اکادمی ادبیات پاکستان،اسلام آباد، طبع ہاشمی،محمد س ہ

۲۵۵ء،ص۲۰۰۷دوم ۔۱۱۷ ایضا۲۵۶ایضا،ص۔۱۱۸۲۱۹سلیم اختر،ڈاکٹر، تنقیدی دبستان،ص۔۱۱۹۹محمدعقیل،پروفیسر،سید، حرف آغاز، اسلوب اور اسلوبیات،ص۔۱۲۰محمودالحسن، پروفیسرسید، حرف آغاز، اسلوب اور اسلوبیات،ص۔۱۲۱۱۰

۱۳شمیم حنفی،پروفیسر، حرف آغاز، اسلوب اور اسلوبیات،ص۔۱۲۲۲۶طارق سعید،ڈاکٹر،اسلوب اور اسلوبیات،ص۔۱۲۳۔۱۲۴ ایضا۲۲۱سلیم اختر،ڈاکٹر، تنقیدی دبستان،ص۔۱۲۵

Page 155: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

۲۰۔۱۹نارنگ،گوپی چند،ڈاکٹر، ادبی تنقید اور اسلوبیات،ص۔۱۲۶۲۱ایضا،ص۔۱۲۷۲۲ایضا،ص۔۱۲۸ وزیرآغsssا،ڈاکsssٹر،تنقیsssد اور جدیsssد اردو تنقیsssد، انجمن تsssرقی اردو۔۱۲۹

۹۲ء،ص۱۹۸۹پاکستان، اشاعت اول۹۴۔۹۳ایضا،ص۔۱۳۰۲۱۱سلیم اختر،ڈاکٹر، تنقیدی دبستان،ص۔۱۳۱۔۱۳۲ ایضا۲۱۱سلیم اختر،ڈاکٹر، تنقیدی دبستان،ص۔۱۳۳۲۹خلیل بیگ،ڈاکٹر، زبان،اسلوب اور اسلوبیات، ص۔۱۳۴ مسعود حسین خان،ڈاکٹر، اقبال کر نظری وعملی شssعریات،اقبssال۔۱۳۵

۷۸ء،ص۱۹۸۳انسٹی ٹیوٹ،کشمیر،طبع اول،ادبی تنقید اور اسلوبیات،ص۔۱۳۶ ۵ہنارنگ،گوپی چند، ڈاکٹر، دیباچ۲۶ایضا،ص۔۱۳۷ فssssاروقی،شssssمس الssssرحمن، مضssssمون اقبssssال کالفظیssssاتی۔۱۳۸

،اقبالیات ک سو سال،ص ےنظام،مشمول ۲۴۱ہ

Page 156: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ہکلام غال کالسانی مطالعباب سوم: ب�د غالب کالسانی پس منظرالف: ہع

غالب کالسانی شعورب:نگ و فن لغت س دلچسپی۔ ےفر ہ

قواعد زبان اورصرفی و نحوی مسائل پر نظر۔مز۔ ہیائ تحتانی اور ہ ے

ےتذکیر و تانیث ک مباحث۔

ےواحد جمع ک قواعد۔

صفت و موصوف۔فصاحت و بلاغت۔رموز املا۔ےعلم عروض س واقفیت۔

اشتقاقیات۔اداتج: ہغال ک لسانی اجت ے ب�ےاعلان نون س اخفائ نون تک۔ ے

ےسابق و لاحق۔ ے

Page 157: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ات و استعارات۔ ہتشبی

کنایاتی اسلوب اور رمز بیلغ۔ہروزمر ومحاور۔ ہ

ہحوال جات۔

د غالب کالسانی پس منظر ہعیم ک لssی اٹھssارویں ےغالب ک فکssر وفن اور لسssانی شssعور کی تف ے ہ ےہاور انیسssویں صssدی ک ادبی و لسssانی سssرمائ پssر نگssا ڈالنssا از بس ے ےد کی ہ���ضروری کیونک غssالب ک فssنی شssعور کی تssربیت میں ان ک ع ے ے ہ ہےذیب وتمssدن ہ���ادبی روایات و اسالیب کاعکس بھی شssامل درحقیقت ت ہے۔ےک ارتقائی مدارج ک قدم ب قدم فکssر و احسssاس ک زاوی بھی تبssدیل ے ہ ے ےد ک ادبی سرمائ میں الفاظ و تراکیب یںاور کسی مخصوص ع ےوجات ے ہ ہ ے ہج س ل کsssر نsssگ و لب ول ات و اسsssتعارات تsssک،آ ےس ل کsssر تشsssبی ے ہ ہ ہ ہ ے ےےصرفیات و نحویات تک، رسم الخssط س ل کssر معنیssات تssک روح عصssر ے

ہے۔کی کارفرمائی کو واضح طور پر محسوس کیا جاسکتا

دکنی ک دیssوان کی آمssد س غssال ک زمssان ندمیں ولی ےشمالی ے ب� ے ے ب� ہمssوار اور مسssطح راسssت پssر جssاد ہتک اردو ادب کی شعری روایت ایک ے ہاں ادبی، ، مصssحف ،مssیر حس ودیگssر ک ، سssود ہ���پیمssا نظssر آتی مssی ے ب� ب� ب� ب� ہے۔

ذیبی اور تخلیقی سssssطح پssssر ایssssک گssssون اشssssتراک نظssssر آتssssا ہے۔ت ہ ہ سssادگی ،حساسssیت، سssوز وگssداز اور مضssامین حسssن وعشsق کی ادبی

ر شssاعر کاانssداز جssدا ی رخ پ سفر کرتی نظر آتی گو ہےروایت ایک ہ ۔ ہے ہ ہی ادبی روایت کssاامین م بآسانی ان سب کو ایک ہلیکن اس ک باوصف ہ ےم آگر ک نوجوان شاعر اسد یں اسی تناظر میں جب ےقرار د سکت ہ ہ ۔ ہ ے ے

ی عالم نظssر آتssا میں اور یں تو ہے۔الل خاں غالب کا رنگ سخن دیکھت ہ ہ ہ ے ہد کی ادبی و لسانی سرمائ کو ٹٹssولا تssو انھssوں ن ےجب غالب ن اپن ع ے ہ ے ے

Page 158: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

وئ ار حssیرت کssرت را عssام پssر مزیssد چلنssاگوارا ن کیssابلک اظ ےاس شssا ہ ے ہ ہ ہ ہ ہفرمایا:

ل خرد کس روش خاص پ نازاں ہیں ا ہ ہ

ت ) ہےپابستگی رسم و ر عام ب ہ )۱ہہےغssالب ن شssاعری کی جssو روایت ورث میں پssائی اس میں تمssام ےوچکاتھssا، مssیر،سssودا،مصssحفی ، ہاسالیب اور رویوں کssابھرپور اسssتعمال ل ولی اور ےخsssواج مsssیر درد ،آتش ناسsssخ اور جsssرات اور ان س بھی پ ہ ے ہ

ےسراج کی شاعری میں غزل کی صنف کو اعتبsار مsل چکاتھsا غsالب ک ۔ادی تحریssک اور ہدور میں امکssان نظssیراور امتنssائ نظssیر ک مبssاحث، ج ہ ے ے

وئ اقتدار ک اندیش مسssتزاد تھ ندوستان میں بڑھت ے۔انگریزوں ک ے ے ے ہ ے ہ ےوئی اقدار کی چاپ سssن لی تھی ندوستان اور بدلتی ہغالب ن آن وال ہ ے ے ے ہاور اس طرح انھیں شعوری طور پر ان چیزوں کاادراک تھا جو ابھی پرد

( )۲۔اخفا میں تھیںہےغالب کی شاعری ایسی انفرادیت کssانمون پیش کssرتی جس میں ہہےان ک پیش رو شعرا کی بازگشت پوری روایت ک ساتھ موجود لیکن ے ے

ل کسssی شssاعر ک لssی یں جssو ان س پ ےغالب ک بیشتر اشعار ایس ے ے ہ ے ہ ے ے( نا ممکن ن تھ ے۔ک ہ )۳ہ

اں چشsم فیض یںو ہغالب جس مsاحول اور ادبی روایت ک پsرورد ہ ہ ہ ےون ک لssی بلنssد پssای علمssا، حکمssا اور شssعرا موجssود تھ ے۔س سیراب ہ ے ے ے ہ ے

وری، نظیری اور حssزیں کی فارسssی شssاعری کی روایت ، عرفی، ظ ہبید ب�ندوستان وایران میں مشکل گوئی فغان ک زیر اثر وچکی تھیں ہاستوار ے ب� ۔ ہاتھssا پssریس ک قیssام س ذوق ےاور مضمون آفریssنی کssارواج فssروغ پssا ر ے ۔ ہم فارسssی ی تھی تssا اردو زبssان جلا پssار ی تھی ہمطالع کو وسعت مssل ر ہ ۔ ہ ہہزبان کی ساکھ بھی برقرار تھی اسی لی غالب کبھی ’’ریخت کssو’’رشssک ےیں تو کبھی ’’فارسی بیssنی‘‘ کی دعssوت دیssت نظssر ےفارسی‘‘ قرار دیت ہ ے

یں ۔آت ہ ے

و رشک فارسی ہجو ی ک ک ریخت کیوں کر ہ ہ ہے ہ

Page 159: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ہگفت غالب ایک بار پڑھ کر اس سنا ک یوں ) ے )۴ہ: یں ک ہاور پھر ی بھی فرمات ہ ے ہ

ائ رنگ رنگ ےفارسی بیں تاب بینی نقش ہ ہ

ےبگذر از مجموع اردو ک ب رنگ من است ) ہ )۵ہوری، ، نظssیری، ظ د غssالب میں فارسssی شssعرا جن میں عssرف ہ����ع ب� ہ

ےفیض اور عبدالقادر بید ک زیر اثر تssاز گssوئی یعssنی خیssال کssو اچھssوت ہ ے ب� ب�ہپیرائ میں بیان کرنا اورقاری کو متحیر کرن ک لssی پیچیssد خیssالی اور ے ے ے ے۔اسالیب بیان کی ندرت ن ایک رجحان کی شکل اختیار کssر لی تھی اس ےوئ اور ےنئ انداز بیان ک تحت شاعری میں نئ علائم ورمssوز متعssارف ہ ے ے ے۔’’انداز بیان اور‘‘ کو وصف شاعری خیال کیاجان لگا اس طرز کو فروغ ے

بقول ڈاکٹر وارث کرمانی: رست ۔دین والوں میں بید کانام سرف ہے ہ ب� ے

ام … دانست طور پر ژولیssد بیssانی اور اب ہ���’’ بیدل اور اس ک ساتھیوں ن ہ ہ ے ےہہس کام ل کر فارسی غزل کو زیاد معنی خیز اور ت دار بنادیssا… بیssدل ہ ے ےم خیالات اور مابعدالطبیعیاتی تصورات کssو سssمو ہن مشکل بندشوں، مب ےہکر خیال انگیزی پیدا کی بیدل ک ساتھ فارسssی غssزل ایssک سssنجید اور ے ۔

(‘‘ وتی ہے۔فکر انگیز دور میں داخل )۶ہغالب ن ےی زمان غالب کی فارسی پسندی پر محیط ۔ ہے ہ ےء س۱۸۱۳ہ

ہء تک جو شاعری کی و ان کی فارسssی دانی اور فارسssی۱۸۲۱ےل کر ہےہے۔زبssان س ان ک دلی لگssائو کی غمssاز ڈاکssٹر تبسssم کاشssمیری اس ے ے

یں: وئ لکھت ہصورت حال کاتجزی کرت ے ے ہ ے ہ

ر عشق اور ایران س شغف ک سبب ے’’فارسی زبان س غالب ک گ ے ے ہ ے ے ےان کی شعری لغت فارسی الفاظ، محاورات، تراکیب اور استعاروں س

… ان کssا ہےلدی پھندی نظر آتی اور اس بssوجھ تل قssاری دبتssا چلا جاتssا ے ہےےمتخیل شعری روایت ک تلازمات اور تمثالی پیکروں س بالکل موانست ے ہےن رکھتا تھا و دنیا جو اس ک اردگرد سssانس لیssتی تھی اس میں شssاعر ہ ۔ ہہک لی کوئی دلچسپی ن تھی…اس اس بات س کوئی دلچسپی ن تھی ے ے ہ ے ے

Page 160: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ےک اس کاقاری ان لفظوں کی دنیا س کوئی معنویت برآمد کر سssک گssا ے ہ(‘‘ یں ۔یا ن )۷ہ

ہہبیاض غالب )نسخ امرو )۱۸۱۳۔ء۱۸۱۶ہ ہء) اور نسssخ حمیssدی ۔ء۱۸۲۱ہےء) جس غالب ن خود ۱۸۱۷ سال کی عمر میں ردیف وار مssرتب کیssا۲۴ے

یں ۔تھا،میں ان کی بید پرستی اور پیروی بید ک واضح نشssانات ملssت ہ ے ے ب� ب�اں و دلی میں رائج سssاد گssوئی کی طویssل روایت س انحssراف کssرت ےی ے ہ ہ ہ

ےوئ اپنی شاعری کی بنیssاد دقت پسssندی اور مشssکل گssوئی پssر اسssتوار ہب�کssرت نظssر آت درج ذیssل اشssعار ملاحظ کیجssی جن میں و بیssد کی ہ ے ہ ۔ ے ے

یں: ان انداز میں کرت نظر آت ہشاعران عظمت کاانحراف بڑ وال ے ے ہ ہ ے ہ

ب�مطرب دل ن مر تار نفس س غال ے ے ے

ر رشت پئ نغم بید باندھا ) ب�ساز ہ ے ہ )۸ہ

یں غالب ی ن ہمجھ را سخن میں خوف گم را ہ ہہ ے

ہعصائ خضر صحرائ سخن خام بیدل کا ) ہے ے )۹ے

یں جز نغم بید نگ اس میں ن ب�آ ہ ہ �ب ہ

یچ ) م افسان ما دارد و ما ہعالم ہ ہ )۱۰ہ

ےدل کارگا فکر و اس ب نوائ دل ے �ب ہ

ہیاں سنگ آستان بیدل آئن ) ہے )۱۱ہ

ب� خام فیض بیعت بید بکف اس ب� ہ ہے

ےیک نیستاں قلمرو اعجاز مجھ ) )۱۲ہے

Page 161: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ب�گر مل حضرت بید کا خط لوح مزار ے

ےاس آئین پرواز معانی مانگ ) ہ �)۱۳ب

ر جا سخن ن طرح باغ تاز ڈالی ہےاسد ہ ے ہ

ار ایجادی بیدل پسندآیا ) ہمجھ رنگ ب )۱۴ےےرنگ بید میں لکھ گئ نسخ حمیدی س درج ذیssل منتخب اشssعار ہ ہ ے ے ب�اں محض افعssال کی لفظی تبssدیلی س شssعر فارسssی ےملاحظ کیجssی ج ہ ے ہ

: ہےزبان کا بن جاتا

ہشمار سج مرغوب بت مشکل پسند آیا

)۱۵ےتماشائ بیک کف بردن صددل پسند آیا )ا ہنزاکت س فسون دعوی طاقت شکستن ے

ا ) )۱۶ہشرار سنگ انداز چرخ از جسم خستن ہرات دل گرم خیال جلو جانا ن تھا ہ

ہرنگ روئ شمع برق خرمن پروان تھا ے

د میں قبولیت کی سند عطssا ن کssر ہی رنگ شاعری غالب کو اپن ع ہ ے ہی طرز بید کی دقت آفرینی کوخیر باد ک کssر ایssک نssئی ہہسکاچنانچ جلد ب� ہ ہ

ر ی ٹھ ے۔شعری روایت کی بنیssاد رکھی جس ک موجssد و خssاتم و خssود ہ ہ ہ ےوئ عبssدالرزاق شssاکر ےاپن اس طرزسخن گوئی کی طرف اشار کssرت ہ ے ہ ے

یں: ہکو ایک خط میں لکھت ے

ہ’’ قبل ابتدائ فکر سخن میں بیدل اور اسssیر و شssوکت ک طرزپssر ریخت ے ے ہہلکھتا تھا چنانچ ایک غزل کا مقطع تھا:

ہطرز بید میں ریخت لکھنا ب�

Page 162: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ہےاسد الل خاں قیامت ہ

ےپندر بر س کی عمر س پچیس برس کی عمر تک مضامین خیssالی لکھssا ہو گیا، آخر جب تمیز آئی، اس دیوان کssو ہکیا، دس بر س میں دیوان جمع

ےدور کیا ،اوراق یک قلم چssاک کssی دس پنssدر شssعر واسssط نمssون ک ے ے ہ ے۔(‘‘ ن دی ے۔دیوان حال میں ر ے )۱۷ہ

وئ ےمولانا حال غالب ک ابتدائی رنگ سخن کالسانی تجssزی کssرت ہ ے ہ ے ب�یں: ہلکھت ے

ی ویس ہ’’ مssرزا ک ابتssدائی ریخت میں… جیس خیssالات اجنssبی تھ ے ۔ ے ے ہ ےےزبان غیر مانوس تھی فارسی زبان ک مصادر، فارسی ک حروف ربssط ے ۔یں ان کssو مssرزا ہا ور توابع فعل جو ک فارسی کی خصوصssیات میں س ے ہ

(‘‘ ے۔اردو میں عموما استعمال کرت تھ )۱۹ےی س شاعری میں معنی آفریssنی اور نssدرت خیssال ک ےغالب ابتدا ے ہ

انھیںفارسssی ت تھ ناچssا ر پssرانی بssات کssو ب انssداز دگssر ک ے۔قائل تھ و ے ہ ہ ہ ہ ہ ے۔وری، نظیری اور صائب کاطرز شاعری پسند تھssا ہشعرا حزیں، عرفی ،ظےجب ک اردو شعری روایت میں و می و سود اور مssومن ک رنssگ سssخن ب� ب� ہ ہب�کو ب نظر تحسین دیکھت تھ لیکن ان ک معاصر شssعرا بالخصssوص ذو ے ے ے ہ

ہن ساد گوئی کی جس روش کو رواج دیssا انھیں اس میں کssوئی کشssش ےوتی تھی کیssونک اس میں ن معssنی خssیزی تھی ن اچھوتssا پن ہمحسوس ن ہ ہ ہ ہ

ی س ےصرف و محض عصری مذاق کی تسکین ممکن تھی جب ک ابتssدا ہ ہا تھا: ہغالب کانظری شعر ی ر ہ ہ

ی دل و دماغ ہےشعر کی فکر کو اس چا ے ہ �ب

ہےعذر ک ی فسرد دل ب دل و ب دماغ ) ے ے ہ ہ )۲۰ہوئ کیssونک ان ک نزدیssک ےغssالب’’ادائ خssاص‘‘ س ’’ نکت سssرا‘‘ ہ ے ہ ہ ے ے

می ک لی نکت دانی از بس ضروری ہے۔سخن ف ہ ے ے ہ

وا نکت سرا ہادائ خاص س غالب ہے ہ ے ے

ےصلائ عام یاران نکت داں ک لی ) ے ہ ہے )۲۱ے

Page 163: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ےغالب ک تخیل کی بلند پروازی اور وسعت خیالی ماضsی کی غssزلیں سما سکتی تھی اس لی انھوں ن اپن لی ایک نیssا ےک پیمان میں ن ے ے ے ۔ ہ ے ےان پیدا کیا اور صنف غزل کو بھی اپنی فکر و خیsال ک حسsن امsتزاج ےج ہ

ےس معراج بخشی حالی غالب کی غزل کاموازن روایتی غزل س کssرت ے ہ ۔ ےیں: ہوئ رقم طراز ے ہ

ے’’ مssی و سssود اور ان ک مقلssدین ن اپssنی غssزل کی بنیssاد اس بssات پssر ے ب� ب�ےرکھی ک جو عاشssقان مضssامین صssدیوں اور قرنssوں س اولا فارسssی اور ہ ہی مضssامین ب تبssدیل یں، و ہاس ک بعد اردو غssزل میں بنssدھت چل آئ ہ ہ ے ے ے ےل زبssان کی معمssولی بssول چssال اور ، ا ہ���الفاظ و ب تغیر اسالیب بیان عام ہ ہےروز مر میں ادا کی جssائیں… بssرخلاف اس ک مssرزا ن اپssنی غssزل کی ے ے ہ

ےعمssارت دوسssری بنیssاد پssر قssائم کی ان کی غssزل میںزیssاد تssر ایس ہ ہے۔جن کو اور شعرا کی فکر ن بالکssل مس یں ےاچھوت مضامین پائ جات ۔ ہ ے ے ےی قسم یں کیا… جب می و سود اور ان ک مقلدین ک کلام میں ایک ہن ے ے ب� ب� ہےک خیالات و مضssامین دیکھssت دیکھssت جی اکتssا جاتssا اور اس ک بعssد ہے ے ے ےم کssو ایssک دوسssرا عssالم یں تssو اس میں ہمرزا ک دیوان پر نظر ڈالssت ہ ے ےےدکھائی دیتا جس طرح ک ایک خشکی کا سیاح سمندر ک سفر میں یssا ہ ہےاڑ پرجssاکر، ایssک بالکssل نssئی اور نssرالی کیفیت ن والاپ ہ���ایک میssدان کssا ر ے ہی سssماں نظssر ، اسی طرح مرز ک دیssوان میں ایssک اور د کرتا ہمشا ے ب� ہے ہ ہ

(‘‘ )۲۲ہے۔آتاےغالب اس لحاظ س خssوش قسssمت شssاعر تھ ک ان تssک آت آت ے ہ ے ے

د زریں‘‘ س گssزر چکی تھی شsاعری ۔اردو شsاعری مsی وسssود ک ’’ع ے ہ ے ب� ب�وچکاتھssا مssی کولssوگ’’خssدائ ترین ادب تخلیssق ےکی تمssام اصssناف کssاب ب� ۔ ہ ہ

ب�سخن‘‘ تسلیم کرن لگ تھ در شاعری کو تصssوف و معssرفت کssارمز ے۔ ے ےجssو اور ہآشناکر چک تھ سود اپن زور بیان اور قوت تخلیق ک بل پر ے ے ب� ے۔ ےے۔فن قصید نگاری ک بادشا تسssلیم کssی جssاچک تھ مثنssوی کی روایت ے ے ہ ے ہائ کمال کssو چھssو چکی تھی مssی و مssیر حسssن اور مssیر اثssر مثنssوی ب�منت ۔ ے ہے۔نگssاری کssا ایssک معیssار قssائم کssر چک تھ اردو ادب کی لازوال مثنssوی ےب�’’سحرالبیان‘‘ لکھی جاچکی تھی فن مssرثی گssوئی ک لssی مssیر انی اور ے ے ہ ۔وچکی تھی اٹھssارویں صssدی ک پرآشssوب یssا مssوار زمین م ےمرزا دبی کو ۔ ہ ہ ہ ب�

Page 164: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ر آشوب کی شکل میں بیان کیا جاچکاتھا میر، سودا،قائم ۔واقعات کو ش ہر آشوب کی روایت کو تقویت بخش ہاور جعفر علی حسرت، حاتم ک ش ے

، قطع بند غزلیssات اور واسssوخت ک رمssوز س ےچک تھ رباعی، قطع ے ہ ہ ے۔ ےوچکاتھا ۔شعری ادب آشنا ہ

ےلسانی نقط نظر س دیکھا جائ تو اٹھssارویں صssدی غssیر معمssولی ے ہی اردو زبان ارتقا کی کssئی سssیڑھیاں ط ےلسانی ترقیات کاپیش خیم ر ۔ ہ ہ

نssدی اس کاابتssدائی دور تھssا جس میں ی نssدوی یssا ہکssر چکی تھی زبssان ہ ہ ۔ ہمقامی پراکرتوں اور فارسی کامجموع تھی لیکن مقامی ودیسی زبانوںہاور فارسی کا تال میل ان مل اور ب جssوڑ تھssا یعssنی اس دور ریخت میں ےندی تھا حضرت امیر خسssرو اور سssعدی ۔ایک مصرع فارسی اوردوسرا ہ ہنssدی اور دوسssر دور میں ہکا کوروی کا کلام اس کی ایک واضح مثال ے ہے۔ہےفارسی کی آمیزش وآویزش س زبان رفت رفت نکھssرتی نظssر آتی اور ہ ہ ے

نssدوی ک اثssرات س نجssات پssاکر زبssان ک ےاردو زبان ایک مقامی بولی ے ے ہوتی نظر آتی ہے۔دور میں داخل ہ

ہاردو زبان کااصل رنگ و روپ مغلی دور حکومت میں فارسی زبssانند س زیاد سرزمین دکن میں اس ہک زیر اثر نکھرتا نظر آتا شمالی ے ہ ہے۔ ےیں اس سلسssل میں ولی کاشssمالی وت یssا ےنکھار ک اسباب وسائل م ۔ ہ ے ہ ہ ےہند آنااور سعدالل گلشن ک مشور س مضامین فارسی کو زبان ریخت ے ے ے ہ ہ ےمیں منتقssل کرنssا اردو زبssان ک ارتقssامیں ایssک سssنگ میssل کی حیssثیت

ےرکھتا اس اردو زبان کی لسانی پختگی کssانقط آغssاز قssرار د سssکت ے ہ ے ہے۔یں م اردو زبان ک لسانی خدوخال ابھی بھرپور انداز میں متعین ن ہیں تا ے ہ ہےوئ تھ اٹھssارویں صssدی ک آغssاز میں اردو زبssان چنssد در چنssد لسssانی ے۔ ے ہون لگا ۔اصلاحات س گزری اور فارسی زبان کااثر و نفوذ رفت رفت کم ے ہ ہ ہ ےیں ۔میر وسود ک دور کو لسssانی ارتقssا کssانقط کمsال قssرار د سsکت ہ ے ے ہ ے ب�

یں: وئ لکھت ہڈاکٹر جمیل جالبی اس دور کالسانی تجزی کرت ے ے ہ ے ہ

ے’’… اس دور زوال میں و بند، جو فارسی زبان ن اردو زبssان ک دریssاپر ے ہی سsوکھی، پیاسsی زرخsیز ہباندھ رکھا تھا،ٹsوٹ گیssا اس بنssد ک ٹوٹsت ے ے ۔

و گئی اور ادب کارشت برا راست عام آدمی س ےزمین سرسبزوشاداب ہ ہ ہی اردوشssاعروں ٹssت و گیا… فارسی زبان ک مسssند اقتssدار س ہقائم ے ہ ے ے ہ

Page 165: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ی ی مقام مل گیا اور دربار،سرکار ،امرا و نssوابین کی ویسssی ہکو بھی و ہو گئی جssواب تsک صssرف فارسssی گویsوں کsو حاصssل ہسرپرستی حاصل ےتھی… اردو شاعری برعظیم ک ایک کون س دوسر کssون تssک پھیssل ے ے ے ےےگssئی اردو زبssان کی تخلیقی صssلاحیتوں کssو اپssن تصssرف میں لاکssر اس ۔

(‘‘ ۔معاشر ن نئ سر س خود کو دریافت کیا تھا ے ے ے ے )۳۳ےےمیر وسودا ک دور میں اردو زبssان فارسssی س اکتسssاب فیض ک ے ے

چssانی جssاتی ڈاکssٹر جمیssل ہے۔باوصف اپsنی انفssرادی حیsثیت س جssانی پ ہ ےہجالبی کی رائ میں اس دور کی قابل ذکssر بssات ی ک مختلssف اصssناف ہے ہ ے ۔سssssخن میں فssssنی اصssssولوں کی پابنssssدی کی گssssئی بندشssssوں کی چستی ،محاوروں کابرمحل اور عssام زبsان کsا ادبی سssطح پsر اسsتعمال،،صssنائع بssدائع کssو ےفارسی وعربی لفظوں کو صحت تلفظ ک ساتھ برتن ےہفنی چابک دستی ک ساتھ اور بحور اور قافی و ردیف کو صحت و حسن ےےک ساتھ استعمال کرن پر خاص زور دیاگیا… اس دور میں نssدرت بیssان ےایسی فارسی تراکیب ک استعمال کssو جssائز سssمجھا ےپر بھی زور دیا گیا ۔وں… اس پssوری صssدی ہگیا جو اردو زبان ک مزاج س مطابقت رکھتی ے ےہمیں ادبی زبان و بیان میں اتنی تیزی س تبدیلی آئی ک اگر جعفر زٹلی) ے

ےء( کی زبان س ، آبرو کی زبssان کssایقین)۱۷۳۳ء( کی زبان کا آبرو)۱۷۱۳یںآتssا ک اتssنی بssڑی۱۷۵۵ ہء( اور میرکی زبان س مقابل کیاجائ تssو یقین ن ہ ے ہ ے

ہے۔تبدیلی اتن کم عرص میں زبssان میں آسssکتی اس پssوری صssدی میں ے ےی اور نگ اور ذخیر الفاظ ک سssاتھ بssدلتی ر ، آ ج ہزبان مسلسل اپن ل ے ہ ہ ے ہ ے ےمیر کی وفات تک اس ن ایک ایسی معیاری شکل اختیssار کssر لی جssو آج

( یں ۔م بولت اور لکھت ہ ے ے )۲۴ہنچی ہاٹھارویں صدی ک اختتام پر اردو زبان ایک ایس مرحل پssر پ ے ے ے

ےنظر آتی جب اس ک صرف ونحو اور اصول وقواعد مssرتب کssرن ک ے ے ہےیں بلک انھی صssرفی ونحssوی خصوصssیات پssر ا ہامکانات واضssح نظssر آت ہ ےاس دور کی زبssان میں فارسssی ی ۔نیسویں صدی میں بھی توج مرکssوزر ہ ہ

ےمحاورات،مصادر، مرکبات اور سابق لاحق اردو زبان میں ترجم کssرک ہ ے ےاس دور ک شssعرا ک سرسssری مطssالع س اس ےجزو زبان بنائ گئ ے ے ے ۔ ے ے

رست ترتیب دی جاسکتی مثلا: ہےطرز ک محاورات کی ایک طویل ف ہ ے

Page 166: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ونا، مقام کرنا، بازی ل جانا، سرکرنا، بارپانا، خوش آنssا، ےبازار گرم ہاتھ س جانا، جگر کرنا، ونا،تماشا کرنا، بوآنا، خو کرنا، دل ےزنجیر کرنا،وا ہ ہ

ہ۔کھال کھنچنا وغیر

ےڈاکٹر ابوللیث صدیقی کی رائ میں:

یں ی ن ہ’’ایک زبان س دوسری زبان میں محاور کssاترجم کرنssا مشssکل ہ ہ ہ ےوتssا لیکن اردو اور فارسssی ک قریssبی رشssت ن اس ےتقریبssا نssاممکن ے ے ہے ہ

ےمشکل کو بڑی حد تک دور کر دیا اور فارسssی ک محssاوروں ک تssرجم ے ےو گssئ ان س اردو ک سssرمائ میں ایت کssثرت س اردو میں رائج ےن ے ے ے۔ ہ ے ہوئی نssیز زبssان وا اور اس ک اسالیب نظم و نثر میں وسعت پیدا ہاضاف ے ہ ہنssدی ہجو اپن مزاج میں دیسی اور پراکرتی عناصر کی کثرت ک بssاعث ے ےندوی ک روپ میں تھی اس قsدیم روپ س نکsل کssر اردوئ معلی ےاور ے ے ہ

( و گئی‘‘ ۔میں داخل )۲۵ہےتراجم ک علاو اس دور میں فارسی ک اسssمائ مفعssول کssو اردو ے ہ ےیں ہمیں بلاتصرف وترجم شامل کیاگیا اور ی صورت مرکبات تک محدود ن ہ ہ، ، بالیssد ، دریsد یssد ، کا وئی مثلا خوابیssد ہبلک بطssور مفssرد بھی اسssتعمال ہ ہ ہ ہ ہ ہ

( ، نالید اور شورید وغیر ، بافید ، نشیند ، خراشید ، زائید ہ۔تفسید ہ ہ ہ ہ ہ ہ )۲۶ہ ےاسم مفعول کی طرح فارسssی ک بعض اسssم فاعssل بھی اس دور، شنوا، نگssراں، ، پرند ، کشند ہمیں بجنس فارسی س لی گئ مثلا گویند ہ ہ ے ے ے ہہ ہ۔رواں دواں، کشsssاں وغsssیر اس دور میں عsssربی و فارسsssی مرکبsssاتوگیا ۔کااستعمال زور پکڑ گیا اور اردو میں فارسی اضافتوں کااسssتعمال ہاں بھی محض سرسssری مطssالع س ےمی اور ان ک زیر اثssر غssالب ک ے ہ ے ے ب�

، حلق زنجیر، یں موئ آتش دید ہاس قسم کی تراکیب بکثرت مل جاتی ہ ے ۔ ہنگsام گsرم کن، چsراغ ت دامsاں، خsان ت، ، قافل نک ہآتش زیرپا، دامن کو ہہ ہ ہ ہ ہ ہ، برق خرمن، یک بیاباں ماندگی، تیغ سssتم ہبرانداز چمن، خاک افتاد ویران ہ، باعث لطف زندگانی، یsک حsرف آرزوئ ب لب نارسsید وغsیر ) ۔کشید ہ ہ ہ ے ہ

۲۷( اردو میں پراکرتی افعssال ومصssادر کی کssثرت ایssک قssدرتی لسssانیونا،کرنا، دینا، لانا وغیر عssربی و فارسssی ہواقع البت امدادی افعال مثلا ہ ہ ہے ہ

Page 167: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

یں ی الفاظ خوا مصssدر وئ ہالفاظ ک ساتھ استعمال بکثرت استعمال ہ ہ ے ہ ےےوں یا اسم جامد یاحاصssل مصssدر، صssرف مssی کssا کلام سssامن رکیں تssو ب� ہ

یں: ہحسب ذیل صورتیں نظر آتی

نا، فرصت ڈھونssڈنا، آرام آنssا، بسssر ونا، رخصت چا ور ونا، ظ ہمائل ہ ہ ہونا، خبر ونا، موزوں کرنا، خیال چھوڑنا، اختیار کرنا، طالب ہکرنا، عاشق ہرسssت کssو مssی ک معاصssرین کssا ےآنا، مقدر کرنا، تبسم کرنا وغیر اس ف ب� ہ ہ۔ی صssورت اصssلاح دراصssل ی ہکلام سامن رکھ کر اور وسیع کیاجاسssکتا ۔ ہے ےم ک جس س اردو ک سsssرمای لسsssانی میں ہزبsssان کی سsssب س ا ے ے ہ ہے ہ ے

( وا ۔زبردست اضاف ہ )۲۸ہندی الفاظ ک درمیssان واوعطssف ےاس دور میں عربی ،فارسی اور ہ

: ےکااستعمال عام جیس ہے

تا ع ہےکوئی اخلاص و پیار ر )ہ ب�)می

)ع ب�پوچھ پھول و پھل کی خبر اب تو عندلیب)سود ہے ے

ےاسssی طssرح اردو لفssظ کssو عssربی فارسssی لفssظ ک سssاتھ علامت: یں جیس ےاضافت س ملان کی مثالیں بھی ملتی ہ ے ے

اں تک پڑھائیع ےاس طفل ناسمجھ کو ک )ہ ب�(می

وگssئی ،کssرخت اور کھssردر ےاس دور میں زبssان منجھ کssر صssاف ہو ہ���الفاظ کی جگ نرم اور شائست الفssاظ ن ل لی لاگssا کی جگ لگssا، لو ہ ۔ ے ے ہ ہ

ون لگ اس سssار و، جssاگ کی بجssائ جگ وغssیر اسssتعمال ےکی جگ ل ے۔ ے ہ ہ ہ ے ہ ہ ہ( ہے۔دور میں لفظوں کو نرمان کی طرف عام میلان ملتا )۲۹ے

ب�ی اردو زبان و ادب کی خوش قسمتی ک میر وسود ک بعد غال ے ب� ہ ہے ہےجیسا نابغ روزگار اور عظیم فن کار میدان سخن میں اتssرا جس ن مssیر ہادی یں کیssا بلک اپssنی اجت ی ن د ک لسانی ورث پssر اکتفssا ہ���وسودا ک ع ہ ہ ہ ے ے ہ ےےصلاحیتوں کو بروئ کار لاکر اس مزید اعتبار بخشا غالب ن اپنی قوت ۔ ے ےہتخلیssق س زبssان و بیssان کssو وسssعت بخشssی، لفظیssات کssوگنجین معssنی ےا ادات کا لو ہ���کاطلسم بنایا اور لسانی و اسلوبیاتی سطح پر اپن فنی اجت ہ ے

Page 168: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ر لسssانیات ک طssور پssر ابھssر جس ےمنوالیا غالب ایک ایس باشعور ما ے ہ ے ۔ےن اردو زبان ک لسانی امکانات کو غزل ک پیرائ میں سssمو کsر زبsان ے ے ے۔کی ترقی ک عمل کو تیز تر کر دیا غالب کی لفظیات، لسانی تشکیلات ےنگ شعری ، صssوتیاتی محاسssن، صssرفی ہ،تراکیب سازی، معنی آفرینی، آ

ےونحوی امتیازات، املا کی صفات، صنائع لفظی و معنوی ک امکانssات ن ےیں متعین کیں غssالب ن زبssان ک نssوع ب نssوع ہلسانی تssرقی کی نssئی را ے ے ۔ ہہتجربات کssی ان کی مشssکل پسssندی س ل کssر سssاد گssوئی تssک یعssنی ے ے ےم ہکامیاب اخفا س ل کر کامیاب ابلاغ تssک زبssان نت نssئ تجربssات س ے ے ے ے

وئی ڈاکٹر عبssادت بریلsوی ن غsالب کی زبsان دانی کsاتجزی کsرت ےکنار ہ ے ۔ ہ: ہوئ درست لکھا ک ہے ے ہ

ہ’’غالب ک فن میں زبان کو نمایاں مقام حاصل و زبssان ک بلنssد پssای ے ہ ہے۔ ےیں ک انھوں ن زبان ک اسssتعمال کوایssک یں اور اس میں شب ن ےفن کار ے ہ ہ ہ ہار ک لی جssو زبssان ےفن بنادیا انھوں ن اپنی شاعری میں جمالیاتی اظ ے ہ ے ہے۔، بsڑی اس میں بsڑی جsولانی ہےاستعمال کی و زنsدگی س بھرپsور ہے۔ ے ہ ہے، بڑی شگفتگی و شادابی غالب ن اس کو خوب ےجدت اور تازگی ہے۔ ہے ہےیر کی ےبنایا،سنوارا اور نکھارا اور اس میں شروع س آخر تssک ایssک ہ ے ہے… ان کی زبssان ان ک تخلیقی وئی کیفیت پیssدا کssر دی ےطssرح ترشssی ہے ہ

… غssالب ن زبssان کssو ایssک نیssا مssزاج دیssا اس ک ےمssزاج کی آئین دار ہے۔ ے ہے ہادی شssان پیssدا کی اور اس اعتبssار س و ایssک ہاسssتعمال میںایssک اجت ے ہے ہ

(‘‘ یں ۔منفرد حیثیت رکھت ہ )۳۰ےغالب کالسانی شعور:

یں انھوں ن اپن یں زبان ساز شاعر بھی ی ن د ساز ےغال ایک ع ے ۔ ہ ہ ہ ہ ب�۔’’لطف گویائی‘‘ س ایک نئی شعری لسانیات کی بنیاد رکھی اگssر انھیں ےہزندگی میں ساز گار حالات میسر آت تو و یقینا زبردسssت زبssان دان اور ےر لسان کادرج حاصل کرت اور لسانیات کی بڑی خدمت کر جات اور ےما ے ہ ہہ’’لسانیات‘‘ جس فی زمان علم کامرتب حاصssل و تقریبssا ڈیssڑھ صssدی ہے ہ ہ ے

ی ی رتب حاصل کر لیتا انھوںن ن صرف اپنی شssاعری ک پssیرائ ےپیشتر ے ہ ے ۔ ہ ہ ہےمیں عملا لسانی تبدیلیاں کیں بلک اپssن شssاگردوں اور دوسssتوں ک نssام ے ہ

Page 169: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ار خیال کیا جن کو مد نظssر ہمکاتیب میں بھی باریک لسانی مسائل پر اظیں م غالب ک لسانی شعور کابخوبی ادراک کر سکت وئ ۔رکھت ہ ے ے ہ ے ہ ے

د ک ایک مسلم الثبوت اسssتاد سssخن تھ اور لسssانی ےغالب اپن ع ے ہ ےمیت س باخبر بھی یوں تو اردو شssاعری میں اصssلاح سssخن ۔امور کی ا ے ہد ک ممتsssاز و اں اپsssن ع ےکی ایsssک باقاعsssد روایت کاسsssراغ ملتsssا ج ہ ے ہ ہے ہ

، ان ک ےمستندشعرا اکثر اپن تلامذ ک تخلیقی سرچشموں کو نکھssارت ے ے ہ ے، ان ک کلام ،زبان دانی ک رمssوز سssکھات ےشعری مذاق کی تربیت کرت ے ے ے، عروض و قواعد کی گتھیssاں سssلجھات نظssر ےک فنی محاسن کو پرکھت ے ے، کلام کو معائب سssخن ر کو تاب دی جاسک یں تاک شاعری ک جو ےآت ہ ے ہ ہ ےےس پاک کرک فنی پختگی عطا کی جاسک اور اس شائستگی ،روانی، ے ے ےاصلاح سssخن کی ر س مالا مال کیاجاسک ے۔ترنم اور حسن کلام ک جوا ے ہ ےب�اس ادبی روایت کssو پssروان چڑھssان والssوں میں مssی وسssود ،مصssحف ب� ب� ے

ب�وانش ،آت و ناس اور موم و ذو کی قابل قدر خدمات اور اصssلاح زبssان ب� �ب ب� ب�اں بھی مssرزا غssالب یں لیکن ی ہ���کی کاوشssیں کssوئی ڈھکی چھssپی بssات ن ہہکاامتیاز برقرار خطوط غالب کاسرسری مطالع باور کراتا ک انھوں ہے ہ ہے۔

ےن کس طور اپن شاگردوں کی لسانی تssربیت کssاحق ادا کیssا اور ان ک ے ےات پیش کیں ۔کلام کی اصلاح مع امثال و توجی ہ

وئ لسsانی شsعور، فن شsعر ےغالب ک مکssاتیب غsالب ک منجھ ہ ے ے ےم ہک اسssرار ورمssوز س واقفیت اور زبssان دانی ک حssوال س ایssک ا ے ے ے ے ےی تھی یں ی ان ک استادان مرتssب کی عظمت ہدستاویز کادرج رکھت ے ہ ے ہ ۔ ہ ے ہون میں فخsssر ادر شsssا ظفsssر ن بھی تلمیsssذ غsssالب ےک بادشsssا وقت ب ہ ے ہ ہ ہہ ہمیں علم لسssانیات س متعلssق ےمحسوس کیا غالب ک اکثر مکssاتیب میں ہ ے ۔یں و اپssن شssاگردوں کی ک ےباریک س باریک تر مسائل کابیان مل جاتا ہ ہ ہے۔ ےیں علم عssروض اور یں تssو ک ہقواعدی غلطیوں کی اصلاح کرت نظر آت ہ ے ےیں اشتقاقیات اور تراکیب سssازی یں، ک ار خیال کرت ہصنائع بدائع پر اظ ہ ے ہیں لغات و معssنی ک امssور یںتوک م مسائل کی گتھیاں سلجھات ےجیس ا ہ ہ ے ہ ےیں اردو زبان میں دیگssر زبssانوں یعssنی عssربی، ک یں ہپر تبادل خیال کرت ۔ ہ ے ہ

ندی ک دخیل الفاظ کی نوعیت سsمجھا کsر اردو ک ےفارسی، ترکی اور ے ہ ےدیگر زبانوں س لسانی رشتوں اور لسانی جsذب و انجsذاب پsر روشsنی

Page 170: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

یں غالب جابجا تذکیر و تانیث، واحد جمع ،اسما و صفات ،روزمر ہڈالت ۔ ہ ےیں م لسssانی اشssار کssرت ہو محاور اور دیگر قواعد زبان س متعلssق ا ے ے ہ ے ہےجو ان ک پخت لسانی ادراک اور امور زبssان دانی پssر دسssترس ک غمssاز ہ ے

۔یں ہ

ہعلم لسانیات کی بنیاد لفظ س وابست مسائل ومباحث پssر اسssتوار ےبقول ڈاکٹر سلیم اختر: ۔ ہے

لفظ کاحسن ۔’’ … لفظ میں بڑی تاثیر بڑی قوت اور بڑا طلسم ہے ہے ہے۔ور تssرتیب … الفssاظ ک ظ ہ���استعمال تلوار کی دھssار پssر چلssن کاعمssل ے ہے ے

ہےمیںحسن ترتیب اور ترتیب نو ک سلسلوں کssو زبsان قssرار دیsا جاسssکتا ےےجب ک لفظ اور لفظ شناسی س وابست فنی امور لسانیات ک علم کی ہ ے ہی لسssانیات کی مختصssر تssرین الفssاظ میں یں ی ہےتشکیل کاباعث بنssت ہ ۔ ہ ے

(‘‘ )۳۱۔تعریف…ےالفsاظ اپsنی لچsک پsذیری ک لحsاظ س انقلابsات زمsان ک سssاتھ ہ ے ےاں تssک ک ی یں ت یم واشssکال بssدلت ر ہساتھ اپن انssداز و اصssوات، مفssا ہ ۔ ہ ے ہ ے ہ ےذیب ن والssssوں کی ت ہ��������کسssssی مخصssssوص جغرافیssssائی حssssدود میں ر ے ہ ومعاشرت ،موسمی اثرات، رسم و رواج اور سیاسی ومعاشssی تبssدیلیاںیں جوان تی ی زبانیں زند و قائم ر یں و ہبھی لسانی تغیر کاسبب بنتی ہ ہ ہ ۔ ہوں شاعران کمال ہتبدیلیوں کو اپن اندر جذب کرن کی صلاحیت رکھتی ۔ ہ ے ےہبھی اسssی میں ک فرسssود لفظssوں کونssئی زنssدگی اور نssئی توانssائی ہ ہے، ، مروج اور روایتی اسالیب و لفظیات س انحراف کیاجائ ےبخشی جائ ے ہ ےہزبان ک دیرین پیمانوں میں نئی شssراب انssڈیلی جssائ تssاک شssعر و زبssان ے ہ ے

ےوقت ک بدلت دھاروں ک ساتھ ساتھ خود کو ڈھال سک اور زمان ک ے ے ے ے ےوسک وئ مذاق اور امکانات کی امین ے۔بدلت ہ ے ہ ے

یں ک و اپssن ےشssعر غssالب ک لسssانی روی اس حقیقت ک غمssاز ہ ہ ہ ے ے ےت بssڑ لفssظ شssناس تھ انھssوں ن الفssاظ ک دروبسssت اور د ک ب ےع ے ے۔ ے ہ ے ہ

ہے۔حسن ترتیب کو بروئ کار لاکر شssاعری ک پssیرائ میں سssاحری کی ے ے ےہانھوں ن اپن اشssعار ک ایssک ایssک لفssظ کssو’’گنجین معssنی کssا طلسssم‘‘ ے ے ے

Page 171: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ےبنادیا ڈاکٹر فرمان فتح پوری اس حssوال س اپssن ایssک مضssمون میں ے ے ہے۔یں: ہرقم کرت ے

ہہ’’غssالب ک کلام کی دل کشssی و اثssر پssذیری اور معنssوی ت داری میں ے…… اس میں یں بلک اتھ ن ہصssرف فکssر و خیssال کی تssازگی ونssدرت کا ہے ہ ہہزبان ک فنی برتائو اور الفاظ ک تار و پود کو بھی خاصا دخل ان کssای ہے ے ے

: ہدعوی ک ہے

ےگنجین معنی کا طلسم اس کو سمجھی ہ

ےجو لفظ ک غال مر اشعار میں آو ے ب� ہ

انھوں ن اپن اشعار ک ایک ایک لفssظ کssو گنجین معssنی یں ہب دلیل ن ے ے ے ۔ ہے ہ ےےکاطلسم بنان میں علم بیان و بدیع ک جمل محاسن اور زبان وبیssان ک ہ ے ے

(‘‘ ہے۔سار رموز و نکات س کام لیا ے )۳۲ےہغالب ن اپنی جدت پسند فطرت س کام ل کر مروج الفssاظ کssو ے ے ے

یم عطssا کssی اور جssدت اسssلوب کی بssدولت اپssن مختصssر س ےنئ مفssا ے ے ہ ےبقول ڈاکٹر تحسین فراقی: ۔دیوان کو تاثیر کاطلسم بنا دیا

یں ان ر اور ت دار یں، گ ر ن ن اک ۔’’اصل میں غالب کی زیست اور ذ ہ ہہ ے ہ ہ ے ہ ہیں خیال و فکر اور جssذب یں سیکڑوں قیامتیں زند وبیدار ہک اندر ایک ن ۔ ہ ہ ہ ےاں ہو احساس کی جدلیات ن انھیں ایک ایسی پیکار گا میں ڈھال دیا ج ہے ہ ے ےزندگی اپن تمام تصادمات و تعینات، تقاضوں اور تدبیروں اور رنگوں اوریں یں سssاد یں اور اگر ک ہرمزوں ک ساتھ جلو گر غالب ورق ساد ن ہ ہ ہ ہ ہے۔ ہ ےیں اور یssوں اس و گssئ ہبھی تمام آفتابی زنگ اس میں گھل مل کر ایک ے ہ

(‘‘ وگئی ہے۔سادگی میں ت داری پیدا ہ )۳۳ہہےغالب ایssک ذولسssانین شssاعرتھ انھssوں ن بیssک وقت فارسssی اور ے۔ا منوایssا انھیں زبssان و ۔اردو دونوں زبانوں میں اپنی شاعران عظمت کالو ہ ہوئ ان کی زبsان ےبیان پر جو قدرت حاصsل تھی اس کssو مssدنظر رکھssت ہ ےونا پڑتا یقینssا ان کالسssانی شssعور بھی ہے۔دانی اور لسانی شعور کا قائل ہی کی طرح پخت تھssا بالخصssوص انھssوں ن اردو غssزل کssو ےشعری شعور ہ ہ

وئ ےجس طssور سssنوارا اور نکھssارا اور تفحص الفssاظ س کssام لیssت ہ ے ے

Page 172: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ےاسلوب شعری اور اردو زبان کو جس طور لفظی و معنوی محاسن سےآراست کیا و قابل داد انھوں ن ن صرف اردو غزل بلک زبssان اردو ک ہ ہ ے ہے۔ ہ ہےلسانی امکانات ک نئ دریچ بھی واکssی ان کی ی شssاعران تعلیssاں ب ہ ہ ے۔ ے ے ے

یں: یں ہجان ہ

یں غیب س ی مضامین خیال میں ہآت ے ہ ے

ہےغالب صریر خام نوائ سروش ) ے )۳۴ہ

وں اس س داد کچھ اپن کلام کی ےپاتا ے ہ

یں ) م زباں ن ہروح القدس اگرچ مرا ہ )۳۵ہ

ور ک مقابل میں خفائی غالب ےوں ظ ب� ہ ہ

یں ) ور ن ہمیر دعو پ ی حجت ک مش ہ ہ ہے ہ ہ ے )۳۶ے

وں اس سوزش دل س سخن گرم ےلکھتا �ب ہ

ےتارکھ ن سک کوئی مر حرف پر انگشت ) ے )۳۷ہےغssالب ن فارسssی زبssان پssر دسssترس اور عssربی زبssان ک رمssوز و ےم گssیری عطssا کی ۔قواعssد س واقفیت ک نssتیج میں زبssان اردو کssو ہ ہ ے ے ے

ری نظssر رکھssت تھ ڈاکssٹر شssوکت ے۔غssالب لسssانی رمssوز ونکssات پssر گ ے ہوئ ےسبزواری غالب کی زبssان دانی اور لسssانی شssعور پssر تبصssر کssرت ہ ے ہ

یں: ہلکھت ے

ے’’ زبssان اور اس ک مختلssف مسssائل ک بssار میں ان کssاذوق، جssو بssڑا ے ےنمssا تھssا ا ردو تssو ان کی اپssنی زبssان تھی وا اور پssاکیز تھssا،ان کار ۔رچssا ہ ہ ہل زبان کاسssاذوق رکھssت تھ دوسssروں کی ے۔فارسی میں بھی و بالکل ا ے ہ ہ

(‘‘ )۳۸۔معمولی لغزشیں بھی ان کو کھٹک جاتی تھیں

Page 173: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ہغالب ک لسانی شعور کو صیقل کرن میں فارسssی اسssاتذ سssخن ے ےےن مضبوط کsردار اداکیssا اپsن خsط میں اس لسsانی تsربیت کی سssمت ۔ ے

یں: وئ لکھت ہاشارا کرت ے ے ہ ے

ب�’’شیخ علی حزیں ن مسssکرا، ب را روی مجھ کssو جتلائی طssال آملی ۔ ہ ے ےےاور عرف شیرازی کی غضب آلود نگا ن آوار اور مطلssق العنssان پھssرن ہ ے ہ ب�

رائی ور ن اپssن کلام کی گ ہ���کاماد جو مجھ میں تھاان کوفنssاکرد یssا ظ ے ے ب� ہ ۔ ہےس میر بازو پر تعویز باندھا اور نظیر ن اپنی خاص روش پر مجھ کو ب� ے ےےچلنssا سssکھایا اب اس گssرو والا شssکو ک فیض تssربیت س مssیرا کلssک ے ہ ہ ۔ہےرقاص، چال میں کبک تو راگ میں موسیقار، جلو میں طائوس تssو ے ہے

(‘‘ )۳۹۔پرواز میں عنقا…ےغالب کی فارسی دانی ک حوال س مولانا محمد حسین آزاد کی ے ے

یں: م ’’آب حیات‘‘میں لکھت ہی رائ بھی بڑی ا ے ہے ہ ے ہ

ے’’ حق پوچھو ی بڑ فخر کی بات ک ایک امیر زاد ک سssر س بچپن ے ے ہ ہے ے ہاتھ اٹھ جائ اور و فقط طبعی ذوق س اپن ےمیں بزرگوں کی تربیت کا ے ہ ے ہوگssا جس ن اس ک نچائ و کیسی طبع لایا ےتئیں اس درج کمال تک پ ے ہ ہ ے۔ ہ ہ

ہفکر میں بلند پروازی، دماغ میں ی معنی آفرینی، خیالات میں ایسا انداز، لفظوں میں نئی تراش اور ترکیب میں انوکھی روش پیدا کی جابجا خssود… مبدا فیاض … ک زبان فارسی س مجھ مناسبت ازلی ہےان کاقول ے ے ہ ہے… ہےکا مجھ پر احسان عظیم مآخذ میراصحیح اور طبssع مssیری سssلیم ہے۔

(‘‘… وں ل پارس ک منطق کامز بھی ابدی لایا ۔مطابق ا ہ ہ ے )۴۰ہ، مssی ک ےاردو کی شعری روایت میں غالب می وسود ک مداح تھ ب� ے ے ب� ب�

اں بھی یں لیکن ی ہمعتقد تھ ان کی زمینوں میں انھوں ن غزلیں بھی ک ہ ے ے۔ل ممتنع ک بجائ تاز گوئی اور دقت آفریsنی ہان کارنگ سخن می ک س ے ے ہ ے ب�

ےکی طرف مائل اور ی رنssگ سssخن مssیرک بجssائ بیssد اور عssرف س ب� ب� ے ے ہ ہےیں: ‘‘ میں لکھت شیخ محمد اکرام’’غالب نام ہقریب تر ے ہ ہے۔

یں لیکن مضssمون ہ’’ واقع ی ک اگرچ ان ک ابتssدائی اشssعار اردو میں ے ہ ہ ہے ہ ہیں مsرزا اپsن اردو ےاور زبان کی تمام خصوصیات فارسsی شssاعری کی ۔ ہیں رکھssت تھ جssو اس زمssان میں ےاور فارسی کلام میں و حد فاصssل ن ے ے ہ ہ

Page 174: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

و گئی و ’’گل رعنا‘‘ ک ےفارسی س عوام کی ناواقفیت کی وج س ہ ہے ہ ے ہ ےی طssریق یں ک میں ن اردو شssعر گssوئی میں بھی و ہدیباچ میں لکھت ہ ے ہ ہ ے ے ۔اختیار کیا جو فارسی شاعری میں روا رکھاتھا مssرزا کی شssاعری بقssولیں ایssک اردو اور ایssک ہان ک ایssک بssاغ کی طssرح جس ک دو درواز ے ے ہے ے

(‘‘ )۴۱۔فارسی…ہاردو اور فارسی شاعری ک اسی یکساں معیار ک سssبب و ریخت ہ ے ےائ رنگ رنگ‘‘ س ےکو’’رشک فارسی‘‘ اور فارسی رنگ کلام کو ’’نقش ے ہ

یں ۔تعبیر کرت ہ ے

نگ و فن لغت نویسی س دلچسپی: ےفر ہ

نگ اور علم لغت س دلچسپی ک متعدد ےغالب ک مکاتیب میں فر ے ہ ےیں جس س ان کی تنقیدی بصیرت اور لسانی اپج کابخوبی د ملت ےشوا ہ ے ہ

اس ذیل میں ڈاکٹر سssلیم اخssتر کی درج ذیssل رائ ےانداز لگایا جاسکتا ۔ ہے ہ: ہےقابل غور

وتssا اور اس ن صssرف لسssانیات، زبssان و بیssان اور ے’’ غالب اگر شاعر ن ہ ہر کssادرج پاتssا وتا تو یقینا و ایک ما ۔صرف ونحو ک مباحث پر قلم اٹھایا ہ ہ ہ ہ ےم کارنssام وتی تssو یقینssا ی ا ہاگssر اس ن باقاعssدگی س لغت مssدون کی ہ ہ ہ ے ے

(‘‘ وتی اورغال ،خان آرزو ک پای کالغت نویس تسلیم کیاجاتا ۔ثابت ہ ے ب� )۴۲ہےعلمی و لسانی مسائل ک معامل میں غsالب تحقیssق و تفحص ک ے ےمیت کو سمجھت تھ ے۔قائل تھ اور علمی مسائل میں آزادان رائ کی ا ے ہ ے ہ ے

یں سssمجھت تھ ک ماضssی میں ہو روایات کی کوران تقلید کssو درسssت ن ے ے ہ ہ ہ ہےجو تحقیق غلط طور پر کی گئی اسی کوحرف آخر مssان کssر مسssتقبل ہے۔میں بھی اس کی اندھا دھند تقلید کی جاتی ر تحقیق کی دنیssا کssاکوئیوتا بلک شعور رو ادراک کی ترقی ک سssاتھ یں ےفیصل حتمی اور آخری ن ہ ہ ہ ہ ےساتھ مسائل پssر ازسssر نssو نظssر ڈالنssا اور اس ک حسssن و قبح کامعیssاریں: ایک خط میں مرزا تفت کو لکھت م تحقیقی ضرورت ہمتعین کرناا ے ہ ۔ ہے ہ

کیssا آگ آدمی یں، و حssق ے’’ ی ن سssمجھا کssرو ک اگل جssو لکھ گssئ ۔ ہے ہ ہ ے ے ہ ہ ہ(‘‘ ؟ وت تھ یں ۔احمق پیدا ن ے ے ہ )۴۳ہ

Page 175: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

نگ نویسوں س بعض بنیادی اختلافات رکھssت تھ ند ک فر ےغالب ے ے ہ ے ہہکیونک ان کی تحقیق کی بنیاد قیاس آرائی پر تھی اور تحقیق کی را میں ہنssگ نویسssوں ک بssار میں نssد ک فر یں وت ےانداز اکثر غلssط ثssابت ے ہ ے ہ ہ ے ہ ے

: ےغالب کی ی رائ ملاحظ کیجی ہ ے ہ

وجssائو گ تssو حssظ اٹھssائو گ جتssنی وں اگssر خفssا ن ے۔’’ایک لطیف لکھتا ے ہ ہ ۔ ہ ہیں یں، ی سب کتابیں اور سب جامع مانند پیاز نگ طراز نگیں اور فر ہفر ہ ہ ہ ہ

م اور قیssاس در قیssاس، پیssاز ک م در و ےتssو بتssو اور لبssاس در لبssاس، و ہ ہہچھلک جس قدر اتارت جائو گ ،چھلکوں کssاڈھیر لssگ جssائ گssا، مغssز ن ے ے ے ےی لبssاس نssگ لکھssن والssوں ک پssرد کھولssت جssائو، لبssاس ہپائو گ فر ے ے ے ے ہ ے۔ی و، ورق نگوں کی ورق گssردانی کssرت ر ، شخص معدوم ،فر ہدیکھو گ ہ ے ہ ے

(‘‘ وم ، معنی مو ۔ورق نظر آئیں گ ہ )۴۴ےیں: وئ فرمات ل انگاری پر طنز کرت نگ نویسوں کی س ہفر ے ے ہ ے ہ ہ

وں جssو مssیر یں آپ ک خاطر نشین کرتا ے’’ظرافت پر مدار تحقیق ن ہ ے ہے۔ ہنگ نویسوں کاقیاس، معssنی لغssات میںن سراسssر غلssط ہے۔دلنشیں فر ہ ہ ہے۔

، لغو ہےالبت کمتر صحیح اور بیشتر غلط خصوصا دکنی تو عجب جانا ن ہ ہے۔ ہیں جانتا ک بائ اصلی کیا اور ، و تو ی بھی ن ، دیوان ، پاگل ہے، پوچ ے ہ ہ ہ ہ ہے ہ ہے ہے ہے(‘‘ ؟… وں ک اس کی جssانب داری میں فائssد کیssا ۔بائ زائد کیا حیران ہے ہ ہ ہ ۔ ہ ے

۴۵ (ان قssاطع‘‘ ک مصsنف کی جsانب غssالب اں غالب کااشارا ’’بر ہے۔ی ے ہ ہان‘‘ کssو ن صssرف ایssک ادبی معssرک کی ور تصssنیف’’قssاطع بر ےکی مش ہ ہ ہ

ےحیsssثیت حاصsssل بلک ی ان کی فن لغت نویسsssی اور زبsssان دانی س ہ ہ ہےد گssوی کتssاب ہدلچسپی کی بھی بین شا ہے ےء میں زیsور طبssاعت س۱۸۶۲ہ

م و کر منظssر عssام پssر آئی لیکن اس کاسssبب تssالیف ہآراست ہ ء کی۱۸۵۷ہیں غssالب چssونک انگریssزوں ہجنگ آزادی)بغاوت( کو بھی قرار د سکت ۔ ہ ے ےونٹ سssی لssی اور ےک وظیف خوارتھ اس لی انھssوں ن مصssلحتا اپssن ہ ے ے ے ے ہ ے

و کر بیٹھ ر گوش نشssینی میں وقت گssزاری ک لssی ےگھر میں محصور ے ہ ہے۔ ہارا لیا غالب زیاد تر کتابیں کرائ پر ل کر پڑھا کssرت ےمطالع کتب کاس ے ے ہ ۔ ہ ہ

Page 176: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

وا تو گھر میں موجssود کتب ر نکلنا جو موقوف ہتھ لیکن اب گھر س با ہ ے ےی اکتفا کیا بقول مالک رام: ۔پر ہ

ے’’گھر پر ل د کر صssرف دوکتssابیں تھیں، دسssاتیر اور فارسssی لغت کی ےان قاطع ‘‘ مولssف محمssد حسssین تssبریزی فرصssت ک ور کتاب’’ بر ےمش ۔ ہ ہ

ہاوقات میں و اس الٹ پلٹ کر دیکھن لگ بغور دیکھن پر و اس میں ے ے۔ ے ے ہوئ و کتssاب ک ےقssدم قssدم پssر مختلssف قسssم کی اغلاط س دوچssار ہ ے۔ ہ ے

یں سssنجیدگی س معssنی کی ، ک ےحاشssی پssر اشssارات قلم بنssد کssرت ر ہ ہے ے ےیں اس کی لغویت پر کوئی لطیف یssا چٹکلا لکھ دیssت ، ک ے۔تصحیح کر دیت ہ ہ ے

وئی… تssو۱۸۵۷جب وسط ستمبر ر میںssامن کی صssورت قssائم ہ���ء میں ش ہہکسی ن ان س فرمائش کی ک ان حواشی کو یکجا لکھوا لیا جائ تو ی ے ہ ے ےان‘‘ … چنssانچ ی کتssاب’’ قssاطع بر وں گ ہ���فارسی ک طلب ک لی مفید ہ ہ ے ہ ے ے ہ ے

ےک عنوان س ‘‘)۱۸۶۲ے وئی ۔ء میں مطبع نولکشور لکھنو س شائع ہ )۴۶ےان‘‘ کی تخلیق کااصل محرک’’دستنبو‘‘ ہشیخ محمد اکرام’’قاطع بر

یں: وئ لکھت ہکو قرار دیت ے ے ہ ے

ی ’’دستنبو‘‘ کی تحریر ے۔’’ اس کتاب کو’’دستنبو‘‘ کاثمر ثانی سمجھناچا ہیں ہمیں مssرزا ن عssربی الفssاظ اسssتعمال ن کssرن کssاالتزام کیاتھssا اب ان ے ہ ے

ےالفاظ ک اصل اور معانی پر زیاد غور کرن کی ضssرورت پssڑی جس ک ے ہ ےان قاطع‘‘ کاغssائر مطssالع کیssا علاو ازیں وں ن فارسی لغت ’’بر ہلی ان ۔ ہ ہ ے ہ ےہاس وقت ان ک پاس پارسیوں کی کتاب’’ دسssاتیر‘‘ بھی تھی اور چssونک ےیں ہعربی الفاظ ترک کرن کی وج س قدیم فارسssی ک کssئی الفssاظ ان ے ے ہ ےان قاطع‘‘ میں جو معssنی وگا ک ’’بر وں ن دیکھا ہاستعمال کرن پڑ ان ہ ہ ے ہ ے۔ ےیں پھبssت چنssانچ جب ’’دسssتنبو‘‘ یں و ’’دسssاتیر‘‘ کی عبssارت پssر ن ہدی ے ہ ہ ہ ےیں ان ‘‘ کوبغssور پڑھssن کی فرصssت ملی تssو ان یں’’بر و گئی اور ان ہختم ے ہ ہ ہ

(‘‘ ۔کئی ب قاعدگیاں نظر آئیں )۴۷ےان قssاطع‘‘ ان کی’’ بر ہ����محمد حسین بن خلف تبریزی متخلص ب بر ہ ہ

م اور ضssخیم لغت جssو ت ا ہےفارسی کی ب ہ ہء میں سssلطان عبssدالل۱۶۵۲ہی اپssن دور ےقطب شا ک دور حکومت میں گولکنڈ میں مرتب کی گئی ہ ۔ ہ ے ہ… اس کی ہےکی تقریبا تمام فارسssی لغssات میں سssب س زیssاد ضssخیم ہ ے

Page 177: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

نssگ کی تssرتیب ل کسssی فر ہایssک دوسssری خصوصssیت ی ک اس س پ ے ہ ے ہ ہے ہیں پssائی جssاتی… اس میںالفssاظ ک سssار جی ک اعتبار س ن ےحروف ت ے ہ ے ے ہ

یں اپssنی ان تمssام یں اور بعض الفاظ ک تلفظ بھی دی گئ ہمعنی درج ے ے ے ہوئی ان خوبیssوں ہخوبیوں کی وج س ی کئی بار زیورطباعت س آراست ہ ے ہ ے ہ

(‘‘ یں ۔ک باوجود ی لغت اغلاط س یکسر پاک ن ہ ے ہ )۴۸ےنگ جس نصابی کتssاب ےغالب کااعتراض ی تھا ایک ایسی مستند فر ہ ہو اور جس کتب حوال میں وقیع مقام حاصssل ہک طور پر مطالع کیاجاتا ے ہ ہ ےان‘‘ گو غالب کی’’قssاطع بر ی وناچا ہ���و، فاش غلطیوں س یکسر پاک ۔ ے ہ ہ ے ہزار ہ���س تقریبا ایک صدی پیشتر سراج الssدین خssان آرزو تقریبssا چssالیس ےےفارسssی الفssاظ پssر مشssتمل’’سssراج اللغssات‘‘ تssرتیب د چک تھ اور ے ےان قاطع‘‘ کی بیشتر اغلاط پر تنقیssدی نظssر ڈال چک تھ فن لغت ے۔’’بر ے ہارت ک باوصssف آرزو کی ’’سssراج اللغssات‘‘ ےنویسی کی غیر معمssولی م ہان‘‘ ’’قssاطع بر وسکی لیکن غssالب ک رسssال ہ���تک قارئین کی رسائی ن ے ے ہ ہی عssوام النssاس کی مخssالفت کاایssک طوفssان کھssڑا ہک منظرعام پر آت ے ےان قاطع‘‘ س جssذباتی لگssائورکھت تھ اور اس ےوگیا کیونک قارئین ’’بر ے ے ہ ہ ہیں تھ چنssانچ غssالب کی ن سssنن ک روا دار ن ہکی بssابت کچھ غلssط ک ے ہ ے ے ے ہان‘‘ کی تکssذیب میں متعssدد کتب ضssبط تحریssر میںلائی گssئیں ہ���’’قاطع بر

بقول ڈاکٹر سلیم اختر: ’’… قssاطع القssاطع‘‘)مولssوی امین الssدین پٹیssالوی( ’’محssر ک قssاطع‘‘ان‘‘ ان‘‘)مرزا سلیم بیssگ( ’’معssرک بر ہ���)مولوی سعادت علی(’’ساطع بر ہ ہ ۔)مولوی احمد علی( کی صورت میں جوابی کتب لکھی گئیں ادھر غssالبذیان‘‘)مولssوی بخت ہ����ک حمایتی بھی میدان میںاتر آئ جنھوں ن ’’دافع ے ے ےہعلی خاں(‘‘لطائف غیبی‘‘)سیف الحق( وغیر لکھیں خود ’’نssام غssالب‘‘ ۔ ہےاور’’تیssغ تssیز‘‘ کی صssورت میں غssالب ن بھی جوابssات دی اس بحث ےان‘‘ پsssر کsssام جsssاری رکھاچنsssانچ ’’قsssاطع بر وا ک غsssالب ن ہکsssانتیج ی ہ ے ہ ہ ہ ہد پssر ہمعترضین ک اعتراضات اور اپن جوابات کی سssند میں مزیssد شssوا ے ے

ان قssاطع‘‘۱۸۶۵مبنی ’’درفش کاویانی‘‘)دسمبر ہء( طبع کرائی… آج ’’بر(‘‘ یں ۔اور اس انداز ک دیگر لغات متروک ہ )۴۹ے

Page 178: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ےاس زمssان میں گولکنssڈ ک مسssلمانوں کی بssول چssال کی زبssان ہ ےو نssدی ک ا لفssاظ شssامل ہ���تحریف شد فارسssی تھی اس میں دکن کی ے ہ ہہےگئ تھ گولکنڈ تلنگان ک صssوب میں واقssع اور اس کی اصssل زبssان ے ے ہ ہ ے۔ ےان ن گولکنssڈ محمssد حسssین بر ل تلنگی تھی ہمسلمانوں کی آمد س پ ے ہ ۔ ے ہ ےےک تلنگی فارسssی ک الفssاظ کssو بھی ادبی فارسssی ک طssور پssر ضssبط ے ےنی کssوفت کاشssکار ہ���تحریر کیا جس دیکھ کرغالب جیسا فارسی دان ذ ے ہے

( ۔وئ بنا ن ر سکا ہ ہ ے )۵۰ہاتھ ڈال دیا میں ان لکھ کر گویا بھڑوں ک چھت ہغالب ن قاطع بر ے ے ہ ے(‘‘ وا گویا باسی کڑھی میں ابال آیا ان کا لکھنا کیا ۔بقول غالب’’ قاطع بر ہ ہ

لی بssار لسssانی( ۵۱ ہلیکن اس قضی ک نتیج میں ادبی مssاحول کssارخ پ ے ے ےاں تsک ک خsود غsالب شssعر و وتsا نظssر آتsا ی ہمباحث کی جانب مبssذول ہ ہے ہو وکر مخssالفین ک جssواب دیssن میں مصssروف ہ���سخن س دست کش ے ے ہ ے

ےگئ غالب ن مخالفین کی طرف س اٹھssائ جssان وال اعتراضssات ک ے ے ے ے ے ے۔ان‘’‘ ک ےجواب میں ایک طویل خط مولوی رحیم بیگ مولف’’ سssاطع بر ہ

ےنام تحریر کیا جو ن صرف اپن موضوع ک اعتبار س ایک مکمل تصنیف ے ے ہہکی حیثیت رکھتا بلک مرزا غالب کی زبان دانی اور لسsانی مسsائل پsر ہےہدسsssترس کاعکsssاس بھی بعsssد ازاں ی طویsssل خsssط بعنsssوان’’ نsssام ہ ہے۔

وا ۔غالب‘‘شائع ہ

ےڈاکٹر عبادت بریلوی ک خیال میں:

ان ک قضssی س متعلssق غssالب ان قاطع اور قssاطع بر ے’’ نام غالب‘‘ بر ے ے ہ ہ ہم تصsssنیف غsssالب ن اس میں بعض ادبی و لسsssانی ےکی سsssب س ا ہے۔ ہ ے

ج عالمssان سssنجیدگی ک … اس کاانssداز اور لب و ل ےمباحث کssو چھssیڑا ہ ہ ہ ہےانت اور ان کی نsssگ لیکن اس ک بsssاوجود غsssالب کی ذ م آ ہ������سsssاتھ ے ہے ہ ہنssگ بھی لssو دار کیفیت ن اس میں جگ جگ و رنssگ و آ ہشخصssیت کی پ ہ ہ ہ ے ہ

(‘‘ وتا ر دار میں ہے۔پیدا کر دیا جو ایک شمشیر جو ہ ہ )۵۲ہے۔اس قضssی کی نssوعیت علمی،ادبی اور لسssانی تھی غssالب کssو ان ےرا لگssائو تھssا، اس لگssائو ن ان س ’’نssام غssالب‘‘ لوئssوں س گ ہتینssوں پ ے ے ہ ے ہم ک ہلکھوائی ان کی ی کتاب اگssرچ مختصssر لیکن اس اعتبssار س ا ہے ہ ے ہے ہ ہ ۔

Page 179: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ےاس کو پڑھ کر اس ادبی بحث کی ایک تصویر آنکھوں ک سامن آجssاتی ے)۵۳ہے۔)

ر لحssاظ س ایssک عالمssان تصssنیف اور اس میں ہے’’نssام غssالب‘‘ ہ ے ہ ہوئی نظssر ر سی دوڑتی ہ���شروع س آخر تک ایک عالمان سنجیدگی کی ل ہ ہ ےیں بلک دوستان انداز میں چند نکتssوں اں غالب کا انداز معاندان ن ہآتی ی ہ ہ ہ ہ ہے۔اں غالب ن بڑ سلیق س اپن خیالات کssا … ی ےکی وضاحت کی گئی ے ے ے ے ہ ہے

ار کیا اور بڑ منطقی انداز میں اپن نظریssات کی وضssاحت کی ہے۔اظ ے ے ہے ہ ےغssالب ک نزدیssک دیssنی اور ادبی و لسssانی مسssائل دونssوں میں اختلافان قاطع‘‘ کی غلطیوں ی اس لی اگر انھوں ن ’’بر وناچا ہوسکتا اور ے ے ے ہ ہ ہے ہ

( ۔پر قلم اٹھایا تو کون سا گنا کیا )۵۴ہنگ نویسssوں ک بssار میں اپssن تssاثرات کچھ ےغالب فارسی ک فر ے ے ہ ے

یں: ہاس طور قلم بند کرت ے

نssدی کی چنssدی وں ،مگssر اب ان میں جssا بجssا لکھتاآیssا ہ’’اگرچ قssاطع بر ہ ہ ہیں نگ لکھssن وال جتssن گssزر وں ک ی عقید میرا ک فر ہکرک لکھتا ے ے ے ے ہ ہ ہے ہ ہ ہ ہ ےاں علم صرف ونحو عربی میں بقدر تحصیل مسssلم یں، ندی نژاد ہسب ہ ہ

یں، جس ن یں علم صssرف ونحssو کی کتب درسssی موجssود ےاور اسssتاد ہ ۔ ہنssگ ان فارسssی ک جssو فر ا اس ن اسssتاد س ان کتب کssوپڑھ لیssا ہچا ے ہے۔ ے ے ہیں یں، مطالب منssدرج کس اصssول پsر منضssبط کsی ہحضرات ن لکھ ے ہ ہ ے ے؟ … قواعد فارسی کssا رسssال ہاور اس کاعلم کس استاد س حاصل کیا ہے ےنگ لکھssن والssوں وس پیش فر ل زبان میں س کس ن لکھا اور ان ےا ہ ہ ہ ہے ے ے ہ

(‘‘ ہے۔ن و رسال کس فاضل عجم س پڑھا ے ہ ہ )۵۵ےنگ نویسوں س ی اصولی اختلاف تھssا ک ندوستان ک فر ہغالب کو ہ ے ہ ے ہیں کssرت بلک بیشssتر ل زبان س رجssوع ن ہو مسائل لغات ک بیان میں ا ے ہ ے ہ ے ہنssگ نویسssی اس امssر یں جب ک فر ہقیاس کو تحقیق کی بنیاد قرار دیت ہ ہ ےل ہ���کی متقاضssی ک کسssی زبssان اور اس ک محssاورات ک ذیssل میں ا ے ے ہ ہےڈاکssٹر شssوکت ی وناچssا ی کی رائ کssو درج اسssتناد حاصssل ے۔زبssان ہ ہ ہ ے ہ

یں: ہسبزواری غالب ک لسانی شعور کی بابت لکھت ے ے

Page 180: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ل زبssان ک سssوا و ہ’’ زبان اور اس ک محاورات ک باب میں دارصssل ا ے ہ ے ےےکسی کو مستند ن جانت تھ اور کسی نزاعی مسئل میں زبssان دان ک ے ے ے ہ

اس کا ایک ثبوت تو و استغنا جو ہےکسی استعمال کو سند ن مانت تھ ہ ۔ ے ے ہل علم س کیا تھا اور جس میں ایک سوال ی بھی تھا: ہانھوں ن ا ے ہ ے

’’لغت فارسssی کی حقیقت اور حssروف کی حssرکت میں فردوسssی اور؟ مطلب ی ک نssگ لکھssن وال ندوسssتانی فر یں یssا ہخاقssانی سssچ ہے ہ ے ے ہ ہ ہ ےندوسssتان ک یں ان ک مقssابل میں ل زبssان ےفردوسssی اور خاقssانی ا ہ ے ے ہ ہ

یں، دوسssرا ثبssوت ی ک غssالب رام پsور نگ نگار کاقول سssند ن ہکسی فر ہے ہ ہ ہاں ک ایsssک فارسsssی دان خلیف احمsssد علی ن عsssرفی ک ےگsssئ تsssو و ے ہ ے ہ ے

ےدوشssعروں پssر زبssان اور محssاور س متعلssق کچھ اعتراضssات کssی اس ے ےہسلسل میں غالب ،خلیف صاحب کو ایک خط لکھا: ہ

وتssا ند ک کلام میںآیا ہ’’گوش کااستعمال انداختن ک ساتھ اگر شعرائ ے ہ ے ےل زبان ک کلام میں ڈھونڈت جب و خود عرفی ن م اس کی سند ا ےتو ہ ے ے ہ ہ

اں س لائیں؟ قواعد زبان فارسی کا مآخذ تو ان م سند اور ک ےلکھا تو ہ ہ ہےم انھی ک قssول پ اعssتراض کssریں گ تssو اس ےحضssرات کssا کلام جب ہ ے ہ ہے

؟ … عssرفی کی زبssان س اں س لائیں گ ےاعتراض ک واسط قاعد ک ے ے ہ ہ ے ےمار واسط و قاعssد محکم و مطssاع ہےجونکل جائ و سند اور ہ ہے ہ ہ ے ے ہ ہے ہ ے

(‘‘… یں م اس ک مقلدا ور مطیع ۔اور ہ ے )۵۶ہیں یں کھssولی ہغالب ن اپن مکاتیب میں لغاتی مسائل کی جو گssر ہ ے ے ان کی ایک جھلک درج ذیل اقتباسssات کی روشssنی میں دیکھی جاسssکتی

ہے۔

ب’’:۱مثال نمبر فارسی لغت اسپ‘‘ ’’صدائ معنی ب ‘‘ ہشی ۔ ہے ے ہ ہہائ ثssانی زد اور عssربی وز، مفتssوح و ائ ہشین مکسssورویائ معssروف و ے ہ ہ ے ہ ےیں ن عsssربی ن ‘‘ کsssوئی لغت ن ’’صsssی یں ت یل‘‘ ک ہمیں اس کsssو’’ص ہ ہے ہ ہہ ۔ ہ ے ہ ہ

‘‘ لکھssا تssو کssاتب کی غلطی ہے۔فارسی اگر غنیمت ک کلام میں’’ صی ہے ہہ ے ۔(‘‘ ہ۔غنیم کا کیا گنا )۵۷ب�

ہے۔جود‘‘ لغت عربی ب معنی’’بخشش‘‘ جواد صیغ ’’:۲مثال نمبر ہ ہ ہےہصفت مشب کا ب تشدید اس وزن پر صssیغ فاعssل مssیری سssماعت میں ۔ ے ہ

Page 181: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

یں آیا تو میں اس کوخود ن لکھوں گا مگssر جب ک نظssیر شssعر میں ب�جون ہ ہ ہ(‘‘ ۔لایا اور و فارسی کامالک اورعربی کا عالم تھا تو میں ن مانا ے )۵۸ہ

فارسی’’:۳مثال نمبر طرح دونوں ‘‘جمع، عربی’’ازمن ہزماں‘‘لفظ ر زمsssان‘‘، ’’ زمsssان ‘‘ ،’’یsssک زمsssان‘‘،’’ ہ��������میں مسsssتعمل’’زمsssان ے زمان‘‘ ،’’دریں زمان‘‘،’’ دراں زمان‘‘ سب صحیح اور فصیح جو اس کssونssدی لssوگ جssو وادی ہغلssط ک و گssدھا… سssنو میssاں مssیر وطن یعssنی ے ہ ہےو اپن قیاس کssو دخssل د کssر ضssوابط یں ےفارسی دانی میں دم مارت ے ہ ۔ ہ ےانسوی لفظ’’نssامراد‘‘ یں جیسا و گھاگھس الو عبدالواسع ہایجاد کرت ۔ ہ ہ ےتا اور ی الو کاپٹھا قتیل صفت کد و شفقت کssد و نشssتر کssد ہکوغلط ک ہ ہ ہ ہے ہوں جویssک ی تا کیا میں بھی ویسا م جا کو غلط ک م عالم و ہ���کو اور ہ ہے ہ ہ ہ ہ ہ

اتھ میں وں گا؟ فارسی کی میزان یعssنی تssرازو مssیر ہے۔زمان کو غلط ک ہ ے ہہللل الحمدو لل الشکر‘‘) )۵۹ہ

ےحقیقت تssو ی ک غssالب کی تنقیssد اور اعتراضssات ک نssتیج میں ے ہ ہے ہو گیssا بقssول رت میں بھی غssیر معمssولی اضssاف ان قssاطع‘‘ کی ش ہ����’’بر ہ ہ ہ

پروفیسر نذیراحمد:ی ان قssاطع‘‘ ہ’’ انیسویںصssدی کاسssب س بssڑا علمی وادبی معssرک ’’بر ہ ہ ے

(‘‘ ہے۔س متعلق )۶۰ےہغssالب ن لغssات نویسssی ک حssوال س جssو اعتراضssات اٹھssائ و ے ے ے ے ے ے۔بیشتر صحیح تھ غالب کابنیادی مقصد تواصلاح زبان اور مستند حوالوںغssالب اس امssر س بھی بخssوبی آگssا تھ ک میت اجssاگر کرناتھssا ہکی ا ے ہ ے ۔ ہ ہےفارسssی اور سنسssکرت میں کssافی حssد تssک توافssق موجssود لیکن ایssکی بقssو ل ڈاکssٹر وناچssا ی ے۔مستند لغت میں اس فرق کی واضح نشان د ہ ہ ہ

ہریحان خاتون:

ہ’’غالب خود اس بات ک قائل تھ ک فارسssی اور سنسsکرت میںاتنازیsاد ہ ے ےان‘’‘ میں … ’’قاطع بر ت مشکل ہتوافق پایا جاتا ک ان کاشمار کرنا ب ہے ہ ہ ہے

ے صفحات میں توافق لسssانین ک تحت جssو الفssاظ آت۵۸ےغالب ن آخری ے(‘‘ رست درج کی ہے۔یں ان کی ایک طویل ف ہ )۶۱ہ

Page 182: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ےفن لغت نویسی ک حوال س غssالب کی غssیر معمssولی دلچسssپی ے ےیں یں بیشتر محققین اس بsات پsر متفsق ہاور بصیرت س انکار ممکن ن ہ ےان‘‘ ک علمی وادبی معssرک میں غssالب ان قاطع‘‘ اور’’قاطع بر ےک ’’بر ے ہ ہ ہ

ےحق پر تھ مالک رام کی رائ ک مطابق: ے ے۔

و گssئی ک مssرزا اپssن دعssو میں حssق رحال ایssک بssات بالکssل واضssح ے’’ب ے ہ ہ ہرگssز قابssل ندوستانی فارسی دان ہبجانب تھ انھوں ن ی ثابت کر دیا ک ہ ہ ہ ے ے

(‘‘ یں ۔اعتبار ن )۶۲ہ: ےشیخ محمداکرام کاتبصر ملاحظ کیجی ہ ہ

ے’’ عام اغلاط اور الفاظ ک معنی س قطssع نظssر فن لغت میں مssرزا ن ے ےیں مثلا مssرزا کssا ی خیssال ک یں… و بیشssتر صssحیح ہجو اصول وضع کی ہ ہ ہ ہ ےےاگر لغت میں مصدر ک معssنی دی جssائیں تومشssتق ک معssنی دیssن کی ے ے ےتی، درست اور اس اصول کو نظر انداز کرک مصssنف یں ر ےضرورت ن ہے ہ ہ

اسssی طssرح شssعرا ن الفssاظ س ت بڑھادیssا ان ن الفاظ کاذخیر ب ےبر ے ہے۔ ہ ہ ے ہےجومعنی استعار ک طور پر کسی خاص نظم س مsراد لsی تھ انھیں ے ے ے ے

(‘‘… ۔بھی مصنف ن مستقل لغت ک طور پردرج کر دیاتھا ے )۶۳ےہقص مختصر مذکور لسانی امور پر غالب کی بحث اور ل د کا ی ے ے ہ ہل زبssان کی اسssناد کی ہ���مثبت نssتیج تssو ضssرور نکلا ک تحقیssق لغت میں ا ہ ہمیت کااعتراف کیاگیا، تحقیق لغت میں انssدازوں اورقیssاس آرائیssوں کی ہا وئی،دیگر صرفی ونحوی مسائل کی طرف رجوع کیssا گیssا نتیجتssا ہمذمت وکر سامن آگssئ جس نمااصول و قواعد منضبط ےفن لغت نویسی ک ر ے ہ ہ ے

رین لسssانیات اور لغت نویسssوں ک لssی ےن آن وال زمssانوں ک مssا ے ہ ے ے ے ے۔آسانیاں پیدا کر دیں

قواعد زبان و صرفی ونحوی مسائل پر نظر:ssر وتssا ک و ن ےغالب ک فکرو فن پر روشنی ڈالی جائ توانssداز ہ ہ ہے ہ ہ ے ے

لوئوں اور مسائل پssر یں بلک زبان و ادب ک دیگر پ ی ن ہشاعر ونثر نگار ے ہ ہ ہری نظssر رکھssت تھ بالخصssوص قواعssد زبssان اور لسssانی اسssرار ےبھی گ ے ہ

Page 183: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ےورموز س واقفیت ایک ایسی ٹھوس حقیقت جس کسی طور جھٹلایا ہے ےد ک ایsک مشssاق زبsان دان اور لسssانی امssور غالب اپن ع یں جا سکتا ےن ہ ے ۔ ہر تھ انھوں ن اپن مکاتیب میں اپن تلامssذ ک اصssلاح کلام اور ےک ما ہ ے ے ے ے۔ ہ ےار کیssا و اردو زبssان کssا ہصحت زبssان ک حssوال س جن خیssالا ت کااظ ہے ہ ے ے ےےقابل فخر سرمای اور صرفی و نحوی مسائل پر ان ک گراں قدر خیالات ہےکاگنجین تحقیق زبان ک حوال س غssالب ک ان کلیssدی خیssالات کssو ے ے ے ہے۔ ہ

وسssکتا غssالب قواعssد وانشssا ک ایت سssودمند ثssابت ےپیش نظssر رکھنان ہے۔ ہ ہیں جن کی روشنی میں مسائل ہحوال س بعض ایس نکات بیان کرت ے ے ے ےڈاکssٹر شssوکت سssبزواری تر طssور پssر کی جاسssکتی ۔زبان کی تssوجی ب ہے ہ ہہ

یں: وئ لکھت ہغالب ک لسانی شعور پر روشنی ڈالت ے ے ہ ے ے

ن اور صssحیح ذوق ک مالssک تھ صssحیح چssیز ے۔’’… و روشن طبع، تیز ذ ے ہ ہت کم ان کssو چھssان بین ر تھا تحقیق ک لssی ب ہک پرکھن کاان میں جو ے ے ۔ ہ ے ے

ےکی ضرورت پڑتی تھی بالخصوص زبssان اور اس ک مختلssف مسssائل ک ےنما تھا اردو تو وا اور پاکیز تھا، ان کار ۔بار میں ان کاذوق، جو بڑا رچا ہ ہ ہ ےل زبssان کssا سssا ذوق ہ���ان کی اپنی زبان تھی فارسی میں بھی و بالکssل ا ہےرکھت تھ دوسر لوگوں کی معمولی لغزشیں بھی ان کو کھٹssک جssاتی ے ےن کی اس کیفیت کssو ایssک ہتھیں غالب ن سssلامت طبssع اور اسssتقامت ذ ے

( ۔خط میں ’’نفس مطمئن ‘‘ س تعبیر کیا ‘‘ ہے ے )۶۴ہہڈاکssٹر شsوکت سsبزواری ایsک اور جگ ان کی محققsان بصsیرت پsر ہ

یں: وئ فرمات ہروشنی ڈالت ے ے ہ ے

رت حاصssل ہ’’اردو ادب میں غالب کو ایک شاعر کی حیssثیت س بssڑی ش ےیں و ت کم جssانت ہ زبان دان اور محقق کی حیثیت س لوگ انھیں ب ۔ ہ ے ہ ے ہے۔ےزبان ک پارکھ اور مبصر بھی اسی درج ک تھ جس درج ک شssاعر ے ے ے ے ےارت … جس طرح عمر خیام کی ریاضی اور فلسف میں ب مثssال م ہ����تھ ے ہ ے۔ان کی شssاعری ک مقssابل میں ابھssرن ن پssائی غssالب کی زبssان دانی ہ ے ے ےہغالب کی شاعری ک سامن دب کر ر گئی… غssالب کی زبssان دانی اور ے ے ےزبان و ادب ک مسائل پر بصیرت وتبحر کچھ وجدانی قسssم کاتھssا… ان

(‘‘ اد کی شان ہے۔کی تحقیق میں اجت )۶۵ہ

Page 184: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ےقواعد زبان اور صرفی و نحssوی مسssائل ک حssوال س غssالب کی ے ےےتحقیقی آرا کssا تجssزی کssرن اور اردو کلام غssالب میں غssالب ن عملا جssو ے ہیں ان کssا مطssالع کssرن س پیشssتر اس امssر ادات بssرت ےلسssانی اجت ے ہ ہ ے ہہکاسرسری جائز لینابھی ضروری ک آخssر زبssان و ادب میں قواعssد کی ہے ہ؟ ڈاکٹر فرمان فتح پوری قواعد کی تشssریح اس میت اور ضرورت ہےکیاا ہ

یں: ہطور کرت ے

‘‘ کی اصsطلاح میں قواعssد س مsراد زبsان کssاو ’’قاعد ہ’’ قواعد جمع ے ۔ ہ ہے ہےعلم جس میں زبان کی ساخت، حروف کی تعداد، الفاظ کی قسمیں،، الفssاظ سssازی ک قssوانین، ےتذکیر تانیث ک اصول، واحد جمع ک قاعد ے ے ے افعال، افعال کی قسمیں، مفرد ومssرکب الفssاظ، جملssوں کی بنssاوٹ اور

ےقسssمیں،فاعssل، مفعssول اورحssرف جssار ک اسssتعمال اور اس قسssم ک ےر ی سsاری بsاتیں، علم زبsان ک یں، ظا ےدوسر مسائل زیر بحث آت ہ ہے ہ ہ ے ے

(‘‘ یں م اور مفید ۔لی خاصی ا ہ ہ )۶۶ےوتا جن یولی کچھ اصول وقواعد ک تحت تیار ر زبان کا ہےدراصل ہ ے ہ ہان وتssا ۔پر بڑی حد تک اس زبان کی صssحت اور درسssتی کssا دارومssدار ہے ہےقواعد ک جانن س مادری زبان ک علاو دیگssر زبssانوںکو سssیکھن میں ہ ے ے ے ےل زبان کو زبان ک اصول و قاعد پڑھssن اور وتی گو ا ولت پیدا ےس ے ے ہ ہے ہ ہوتی لیکن کسی غیر زبان کوبولssن اور یں ےسیکھن کی چنداں ضرورت ن ہ ہ ےہےلکھن ک لی لامحال قواعssد زبssان کی طssرف بھی رجssوع کرناپڑتssا اور ہ ے ے ے ےاسی ضرورت ک تحت قواعد زبان اور صرف ونحssو کی تssدوین کssا آغssاز

ےوا فورٹ ولیم کssالج ک ’’صssاحبان عssالی شssان‘‘ ن جب اردو سssیکھن ے ے ۔ ہہکی طرف باضابط طور پssر تssوج دی تssو اردو صssرف ونحssو کی کتب کی ہنssد میں اول اول ل م ا وئی تا ہتالیف وتدوین کی طرف بھی توج مبذول ہ ہ ہ ہہقواعد زبssان پssر قلم اٹھssان والssوں میں مssیر انشssاالل خssاں انشssا کssا نssام ے

بقول مولوی عبدالحق: رست ہے۔سرف ہ

ور شsاعر مsیر ند میں سب س اول اس مضمون پsر اردو ک مش ل ہ’’ا ے ے ہ ہلوی ن قلم اٹھایا ان کی کتssاب ’’دریssائ لطssافت‘‘) ےانشا الل خاں انشاد ۔ ے ہ ہ

ادر لکھی گssئی اس۱۸۰۲ہجری ۱۲۲۳ د نssواب سssعادت علی خssاں ب ۔ء( بع ہ ہےمیں علاو قواعد صرف ونحو ک عورتوں ک محاورات، مختلssف قومssوں ے ہ

Page 185: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

… ہےکی بولیاں اور گفتگوئیں اور طرح طرح کی نظم و نssثر بھی شssریک وئ مدت گزر چکی لیکن اس وقت بھی ہےباوجویک اس کتاب کو تالیف ے ہ ہ

(‘‘ ہے۔و ب مثل اور قابل قدر کتاب ے )۶۷ہیں ک انھی کی میت رکھsssت ت ا ہقواعsssد زبsssان اس اعتبsssار س ب ہ ے ہ ہ ےیں اور ار کاوسیل بناسssکت م کسی زبان کو اپن خیالات ک اظ ہبدولت ے ہ ہ ے ے ہم یں تssا وجssات ہمافی الضمیر فصیح و بلیغ پیرائ میں ادا کرن پر قادر ہ ے ہ ے ےیں ک ایssک بچ ک لsی زبssان رین لسانیات اس امر پsر متفssق ےبیشتر ما ے ے ہ ہ ہترین وسیل و مssاحول اور معاشssر جس میں بچ جنم لیتssا ہسیکھن کاب ہے ہ ہ ہ ہ ے

ارا لssی بغssیر بھی زبssان کssو اپssن اں و قواعssد کاس ی ےاور پرورش پاتssا ے ہ ہ ہ ۔ ہےار خیال ک لی برتن پر قدرت رکھتا گویا بقول رشید حسن خاں : ہےاظ ے ے ے ہ

، قواعssد ولغت کی کتssابیں بعssد کssو مssرتب کی جssاتی ل بنssتی ہے’’ زبان پ ے ہ(‘‘ ۔یں )۶۸ہ

تی اور تغssیرات و ر لمح متحssرک ر ہےزبان ایک زند حقیقت جو ہ ہ ہ ہے ہتی بالخصوص دخیل الفاظ ک طفیل زبssان میں ےتبدیلیوں س دوچار ر ہے ہ ے

یں بقول رشید حسن خاں: وتی ۔گوناگوں تبدیلیاں رونما ہ ہ

یں ہ’’جب کسی زبان ک الفاظ کسی دوسری زبان میں اپنی جگ بنالیت ے ہ ےتی بلک اس کارنssگ روپ اس یں ر لی والی صورت برقssرار ن ہتو ان کی پ ہ ہ ہر زبssان دوسssری ہ����زبان ک ملاپ س قابل ذکر حد تک بدل جاتا کیونک ہ ہے ے ے

ےزبان س الفاظ مستعار لین ک بعد اس اپن مزاج س مطابقت دیssن ے ے ے ے ے ے(‘‘ )۶۹ہے۔کی کوشش بھی کرتی

یں تssو و زنssد اور متحssرک ہاگر کسی زبان میں ی صلاحیت موجود ن ہ ہ ہیں بلک جامد اور مرد زبانوں ک دائر میں شssامل لان کی مستحق ن ےک ے ہ ہ ہ ے ہکسی زبان کی وسssعت، صssلاحیت اور ۔کی جان کی حق دار بن جاتی ہے ے ے

ےطاقت کاانssداز اس س بھی لگایssا جاسssکتا ک و دوسssری زبssانوں س ہ ہ ہے ے ہون وال لفظوں کوکس طرح اور کس حssد تssک اپssن سssانچ میں ےوارد ے ے ے ہون س صssرفی ونحssوی ےڈھال سکتی کیونک دوسری زبssان ک داخssل ے ہ ے ہ ہے

شاعری ک حوال س دیکھا جssائ یں وتی ےسطح پر بھی تبدیلیاں رونما ے ے ے ۔ ہ ہیں کرتssابلک شssعری ی کی پssیروی ن ہتssو شssاعر محض لغت ک تلفssظ ہ ہ ے

Page 186: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

وئ متعد د الفاظ کااملا اور تلفظ لغت س ےضرورتوں کو مدنظر رکھت ے ہ ےبقول مولانامحمد حسین آزاد: ہے۔ٹ کر بھی برتتا ہ

ر زبان ک فصحا کاقاعssد ک اپssنی زبssان میں تصssرفات لطیssف س ے’’ ہ ہے ہ ے ہمssاری اردو بھی یں ہایجاد کرک نssئ الفssاظ اور اصssطلاحیں پیssدا کssرت ۔ ہ ے ے ے

(‘‘ ی یں ر ۔اس میدان میں کسی س پیچھ ن ہ ہ ے )۷۰ےنssدی ہاردو ایک ملواں اور مخلوط زبان جس میں عربی،فارسی ، ہے ےاور دیگر مقssامی بولیssوں اور زبssانوں ک الفssاظ کی اچھی خاصssی تعssدادہموجود لیکن اس تال میل ک باوصف اس کی اپنی ایک جداگان حیssثیت ے ہےذا اردو زبان ک قواعssد پssر ن عssربی صssرف ونحssو کssا اطلاق ل ہبرقرار ے ہہ ۔ ہےنssدی نssژاد ہکیاجاسکتا ن فارسی قواعد زبssان کssاتتبع کیاجاسssکتا اور ہے ہ ہے۔ےون ک باوجود صرفی ونحوی اعتبار سنسکرتی قواعد کی مکمل پیروی ے ہ

وئ لسssانی ڈھssانچ ک تنssاظر میں زبssان ک ےکی جاسssکتی بssدلت ے ے ے ہ ے ہے۔ہٹھوس، جامد اور دوٹوک قواعد ترتیب دینابھی کار فضول چنssانچ زبssان ہےےاور قواعد ک حوال س رشید حسن خاں کی اس رائ پر غور ضروری ے ے ے

: ہ ک ہے

یں اور اس ک نssتیج میں تی ے’’زبssان میں قواعssد کی پابنssدیاں ٹوٹssتی ر ے ہ ہیں اور نئ لفظوں ک اضاف س زبان ت س نئ لفظ بھی بن جات ےب ے ے ے ہ ے ے ے ہیں اگssر ت س لفظ اسی طssرح بssن وتا اردو میں توب ۔کادامن وسیع ہ ے ے ہ ہے۔ ہی تی تssو ی ذخssیر عssالم وجssود میں آ ی کی جssاتی ر ہقاعدوں کی پابندی ہ ہ ہ ہیں سکتا تھا جب کوئی لفظ بن جائ اور رواج پاجائ تو اس قبول کر ےن ے ے ۔ ہیں لگssائی جاسssکتیں ی قواعد کی خاطر ارتقائ زبان پر پابندیاں ن ہلیناچا ے ے ہ

(‘‘ ۔بلک زبان کی خاطر قواعد کو لچک دار بنناپڑ گا ے )۷۱ہ۔غالب کو’’ قواعد زبان‘‘ ک ایssک بلنssد پssای اسssتادکادرج حاصssل ہے ہ ہ ےےانھوں ن اپن مکاتیب میں اپن تلامذ کو ن صرف شعری رموز سssکھائ ہ ہ ے ے ےےبلک اصلاح زبان ک حssوال س بھی اپssن گssراں قssدر خیssالات پیش کssی ے ے ے ے ہ

ہیں ذیل میں چید چید قواعدی مسائل کی بssابت غssالب کی آرا کssاتجزی ہ ہ ۔ ہے۔کیاجائ گا تاک ان ک لسانی شعور پر روشنی ڈالی جاسک ے ہ ے

: مز ہیائ تحتانی اور ہ ے

Page 187: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

مز ایک ب آواز علامت زبssان ہے۔صوتیاتی اعتبار س دیکھاجائ تو ے ہ ہ ے ےاجssائ تssو ایssک علامت ب صssوت کااسssتعمال چ ہکو اگرصوتیات کssاعلم ک ے ے ہمssز کیssوں؟‘‘ ک بssاب میں رقم ےمعنی دارد؟ ڈاکssٹر گssوپی چنssد نارنssگ ’’ ہ ہ

یں: ہطراز

، ئ ، چssا ، کیجssئ ے’’ اردو میںصssدیوں س ایssک رسssم چلی آتی ک اٹھssئ ہ ے ے ہ ہے ےیں، سوسssب آنکھیں مز س لکھت ، لئ وغیر الفاظ کو اکثر ، دئ ہکئ ے ے ہ ہ ہ ے ے ےمssز کی یں… واقع ی ک عربی میں ہبند کی اسی لکیر کو پیٹت جار ہ ہ ہے ہ ہ ہ ہے ے ےیں اردو میں اس ۔حیثیت اک مصssمت کی جب ک اردو میں ی مصssمت ن ہ ہ ہ ہ ہے ےیں … اردو ک اچھ اچھ ادیب بھی اوپssر ےکی اپنی الگ س کوئی آواز ن ے ے ہ ےیں اردو میں اس یں اور نیچ دو نقط بھی لگsssا دیsssت ہمsssز لکھsssت ے ے ے ہ ے ہ ہ

(‘‘ ہے۔کارواج اب ’’غلط العام‘‘ کادرج حاصل کرچکا )۷۲ہیں تھ ےغالب غلطیوں ک معامل میں عوام کی پssیروی ک قائssل ن ہ ے ے ے

مز ک مسئل س متعلق انھوںن جو رائ ڈیssڑھ صssدی پیشssتر دی ےاور ے ے ے ے ہ ہوتssا غssالب ہے۔تھی نارنگ کامضمون اسی کی صدائ بازگشت محسssوس ہ ے

یں: ت ہک ے ہ

؟ یssاد رکھssو یssائ تحتssانی ور کی پیروی کیا فssرض ے’’ … غلطی میں جم ہے ہہے۔تین طرح پر

)مصرع) ہجزو کلم

ےا سرنام نام تو عقل گر کشا را ہ ہ ے

اس پsر اں یائ تحتsائی جsزو کلم ۔ی ساری غزل اور مثل اس ک ج ہے ہ ہے ے ہ ے ہدوسsری تحتsانی مضsاف صsرف ہےمز لکھنا گویا عقsل کsو گsالی دینsا ہے۔ ہ ہ

اں بھی مخل جیس آسssائ چssرخ یssا آشssنائ مز و ےاضافت کاکسر ے ے ہے ہ ہ ہ ہے ہتssا… یں چا مssز ن و ہقدیم توصیفی، اضافی، بیانی کسی طرح کssا کسssر ہ ہ ہ ہ ہوگی دوسssری طssرح ہ���تیسری دو طرح پر یائ مصدری اور و معssروف ہ ے ہےمssز ضssرور بلک اں وگی مثلا مصدری آشssنائی ج ول ہتوحید و تنکیرو مج ہ ہ ہ ہ ہ

(‘‘ ۔مز ن لکھنا عقل کاقصور… ہ ہ )۷۳ہ

Page 188: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

مز ک بssاب میں ےڈاکٹر گوپی چند نارنگ ایک طویل تحقیق ک بعد ہ ہ ےیں ۔درج ذیل نتائج پیش کرت ہ ے

ہےمز ک معامل میں بنیادی چیز تلفظ ،اگssر کسssی لفssظ میں دو۔۱ ے ے ہ ہ، ، کھsssائ ےمصsssوت سsssاتھ سsssاتھ آئیں)رسsssائل، تsssائب، عجsssائب، فائsssد ہ ےی ورن مssز س لکھناچssا ( تssو اس ، جائی ، آئی ، اٹھائی ،فرمائی ہآئو،گ ے ہ ے ہ ہ ے ے ے ے ے ےمssز اں اں ’’عین‘‘ س آتssا و یں … اردو میں دو مصssوتوں کssاجوڑ ج ہن ہ ہ ہے ے ہ ہ

وتا یں ۔استعمال ن ہ ہ

مssز۔۲ ہجن الفاظ میں مصوت اور نیم مصوت میں’’ی‘‘ کاجو ڑ و ہ ہ ہے ے ے، ، سssنی ، دیکھssی ، پبحssی ، پssی ، دی ،لیجssی یں)لssی یں لکھssن چssا ےس ن ے ے ے ے ے ے ہ ے ہ ے

، دیجی ، کیجی ، کی ی ےچا ے ے ے )ہائ مختفی پssر۔۳ مز صرف ان الفاظ پر لگتssا جssو ےاضافت ک لی ہ ہے ہ ہ ے ے

اں و، و وتی اں و تلفssظ میں ادا یں)جssذب دل، نssال درد( ج وت ہ�����ختم ہ ہ ہ ہ ہ ہ ہ ے ہ)ت دل، وج جواز، ما نو ہہاضافت کسر س لکھی جاتی ہہ ہہ ہ ہے ے )ہ

عربی الفاظ طلباء، انشاء، منشاء، امssراء، وزراء، فقssراء، اردو میں۔۴یں یعssنی ان میں دومصssوتوں کssاجوڑ ہصرف آخری الف س بssول جssات ے ے ے

وگا مز س لکھنامناسب ن یں اس لی انھیں ۔ن ہ ہ ے ہ ہ ے ہ

ےمز کو اردو ن اپنی ضssرورتوں ک لssی اپنssا لیssا ی علامت ب صssوت۵ ہ ہے ے ے ے ہ ۔ہمssز دیسssی اور مسssتعار دونssوں طssرح یں… ہضرور لیکن ب مصرف ن ہ ہ ے ہےوتا اورچونک دیسی الفssاظ خصوصssا افعssال ہک الفاظ ک لی استعمال ہے ہ ے ے ےہکی تصssریفی صssورتوں کااسssتعمال مسssتعار الفssاظ س کssئی گنازیssاد ے

( وچکی مز کی پوری پوری تارید ،اس لی ہے۔وتا ہ ہ ہ ے ہے )۷۴ہےی بجا ک اردو ن عربی فارسی اور دیگssر زبssانوں س اپssن صssرفی ے ے ہ ہہونحssوی قواعssد مسssتعار لssی لیکن دور حاضssر میں اردو زبssان کی آزادان ےہحیثیت کو تسلیم کیاجاچکssا چنssانچ لسssانیات میں صssوتی مطالعssات کی ہےمز ک استعمال کو سائنسssی اور صssوتی اصssولوں میت ک پیش نظر ےا ہ ہ ے ہون وال نتssائج آج بھی غssالب ک لسssانی ا اور حاصssل ےپssر پرکھssا جار ے ے ہ ہے ہ

یں نگ م آ ۔شعور س پوری طرح ہ ہ ہ ے

Page 189: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ےتذکیر و تانیث ک مباحث:

ےء کی ناکام جنگ آزادی ک تناظر میں معاشر میں انگریssزی۱۸۵۷ ےذیبی و اردو زبان کی پرداخت ک سلسssل میں ت اتھا ہ���اثر ورسوخ بڑھ ر ے ے ۔ ہےلسانی لین دین کاجو سلسل کئی صدیوں س جاری وساری تھا اب ایssک ہلssوی ندی اور د اتھا عربی و فارسی ،اردو اور ہنیاموڑ اختیار کرتا نظر آر ہ ۔ ہیم و تsssرقی میں ل یsssورپ بھی زبsssان اردو کی تف ہو لکھنsssوی ک بعsssد ا ہ ے

ےاپناحص ادا کرن ک لی کمربست نظر آر تھ مختلف النوع زبانوں ک ے۔ ہے ہ ے ے ے ہمی ادغssام ک نssتیج میں اردوزبssان ک بعض قواعssد غssیر واضssح اور ےبssا ے ے ہم مسssئل الفssاظ کی تssذکیر و تssانیث انھی میںایssک ا ہمتذبذب نظر آن لگ ہ ے۔ ے

ہے۔س متعلق ے

ےغالب زبان ک رمsوز کsو بخsوبی سsمجھت تھ اس لsی انھsوں ن ے ے ے ےی س تذکیر و تssانیث ک بssاب میں قطعیت کی بجssائ لچssک دار ےشروع ے ے ہنمssائی کی ۔روی اختیار کیا اور جابجا اس ذیل میں اپssن تلامssذ کی بھی ر ہ ہ ے ہ

یں: دی مجروح ک نام ایک خط میں فرمات ہمثلا میر م ے ے ہ

یں ک جس پر حکم کیاجssائ جssو ے’’ تذکیر و تانیث کاکوئی قاعد منضبط ن ہ ہ ہ’’رتھ‘‘ مssیر ےجس ک کssانوں کssو لگ جس کssادل قبssول کssر اوس ک ہے۔ ے ے ے

ہےنزدیک مذکر یعنی’’رتھ آیا‘‘لیکن جمع میں کیssا کssروں گssا ناچssار مssونثہبولناپڑ گا یعنی ’’رتھیں آئیں‘‘ خیر مونث ب اتفاق مگر’’کاغذ، اخبssار‘‘ ہے ےوں گا ہاس کو خود سمجھ لو ک تمھارا دل کیا قبول کرتا میںتو مذکر ک ہے۔ ہ۔یعssنی’’ اخبssار آیssا‘‘… بلبssل مssیر نزدیssک مssونث جمssع اوس کssابلبلیں ہے ے

یں بن د ن ، بلبل بولتی بھائی اس امssر میں معssنی ومجت ہطوطی بولتا ہ ہے۔ ہے(‘‘ … وں جو چا مان جو چا ن مان ۔سکتا اپناعندی لکھتا ے ہ ہے ے ہے ہ )۷۵ہ

یں یعنی : ی برتت ہغالب خود’’بلبلیں‘‘ کو بطور مونث ے ہ

و گئیںع ہبلبلیں سن کر مر نال غزل خواں ے ے

ن واحssد بلبssل ک لssی بھی صssیغ ہکلاسیکی شعرا میں میر تقی مssی ے ے ے ب�ہے۔مونث استعمال کیا

مثلا:

Page 190: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ی تھی رنگ گل س می ب� گلشن میں آگ لگ ر ے ہ

ےبلبل پکاری دیکھ ک صاحب پر پر ) ے ) ۷۶ےار خیssال کssرت ےمرزا یوسف علی خاں عزیssز ک نssام اس مسssئل پssر اظ ہ ے ے

یں: ہوئ لکھت ے ے ہ

اں تsک چل جsائو گ تsذکیر و تsانیث کsا جھگsڑا ے’’ پورب ک ملک میں ج ے ہ ے’’سانس‘‘ میر نزدیک مذکر لیکن اگر کssوئی مssونث بssول ت پائو گ ےب ہے ے ے ہ

وں یں کرسssکتا خssود سssانس کssو مssونث ن ک ہ���گssا تssو میںssاس کssو منssع ن ہ ۔ ہواور’’کمند‘‘ کو ’’عدوبنssد‘‘ سssیف عssدو بنssد ’’سیف‘‘ کو’’عدوکش‘‘ ک ہگا ۔و کوئی اور ک تو وں ک تم تلوار کو عدوبند ن ک تا وسکتی تم کو ک یں ہےن ہ ہ ہ ہ ہ ۔ ہ ہ

(‘‘ ۔اوس س ن لڑو ہ )۷۷ےیں: ہایک اور خط میں فرمات ے

یں ا لو ’’لفظ‘‘ اس ملک ک ور ن رگز متفق علی جم ے’’… تذکروتانیث ے ۔ ہ ہ ہ ہیں خssیر جssو ل پssورب اس کssو مssونث بولssت ہلوگوں ک نزدیک مذکر ا ے ہ ہے ےیں الsف وں… اس کاقاعssد منضssبط ن ہمیری زبsان پsر و میں لکھ دیتssا ہ ہ ہ ہے

ےمذکر، ب ،ت، ث مونث، جیم مذکر ح خ مssونث، دال ذال مssونث، ر ز ے مونث، سssین شssین مssذکر، ص ،ض ، ط ،ظ مssونث، عین غین مssذکر، فمز مذکر ،لام ،ی مونث، ہمونث، قاف کاف لام ،میم، نون مذکر، وائو ، ہ ے ہےیں مگر بولن میںمذکر بssولا جssائ گssامثلا ’’الssف ےالف حروف مفرد میں ن ے ہ ہ

(‘‘ یں گ یں گ کیا’’ خوب لکھی ‘‘ن ک ‘‘ ک ے۔کیا خوب لکھا ہ ہ ہے ے ہ )۷۸ہےیں جن میں تssذکر و تssانیث ک ےاردو زبssان ک بعض الفssاظ ایس ہ ے ے

دی مجssروح کssو یں مثلا غssالب مssیر م ہ�����معssامل میں کssوئی الجھssائو ن ہ ےیں: ہ’’مقدر‘‘اور’’تقدیر‘‘ کی بابت سمجھات ے

ے’’مقدر‘‘ مذکر اور ’’تقدیر‘‘ مونث کون ک گا؛ فلان کی مقssدر اچھی ہے ہے۔یں… ؟ ی مسsئل صsاف تذبsذب ن ہ ؟ کون ک گا ڈھمک کاتقدیر بsرا ہے ہ ہ ہے ے ہے ہے

(‘‘ وا؟ ۔تم کو تردد کیوں )۷۹ہ

Page 191: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ےڈاکٹرفرمssان فتح پssوری کی رائ میں اردو میں بعض الفssاظ مssذکریں یعنی انھیں مذکر لکھssا جssائ وت ےومونث دونوں طرح س استعمال ہ ے ہ ے

ےیsssامونث ،قواعsssد ک لحsssاظ س درسsssت خیsssال کsssی جsssائیں گ مثلا ے ے ے، گیند، نشوونما، عندلیب، محمل اور اس ہقلم،فکر،طرز،نقاب،درود، فاتحل لکھنssو کی تقلیssد میں لی اور ا ل د ہ����قسssم ک بعض دوسssر الفssاظ ا ہ ہ ے ےیںاور مssونث بھی چنssانچ اس امssر میں مغssالط وت ہمذکر بھی استعمال ہ ہ ے ہ

( ہے۔ب جا )۸۰ےتر ی ک اردو زبان ک انفرادی مssزاج ےتذکیر و تانیث ک ذیل میں ب ہ ہے ہ ہ ے

ےکو ملحوظ رکھاجائ اور دیگر زبانوں ک قواعد کی پssیروی اختیssار کssرن ے ےل زبان ک استعمال کو فصاحت کامعیار قرار دیا جائ غالب ےک بجائ ا ے ہ ے ے

یں: ہاس لسانی نکت کی طرف کچھ اس طور اشار کرت ے ہ ے

یں ی ی تینssوں اسssم مssذکر ۔’’ … فقssیر ک نزدیssک نقssاب اور قلم اور د ہ ہ ہ ےیں لغت فارسssی یں،مجیب کامیں احسان منssد ن ۔منکر س مجھ بحث ن ہ ہ ے ےل زبssان ک کلام س سssند کssریں منطssق و تssو ا ۔اور روزمssر فارسssی ے ے ہ ہ ہ

اں؟…‘‘) )۸۱ہفارسی میں تذکیر و تانیث کےواحد جمع ک قواعد:

ےاردو زبان میںواحد جمع س متعلssق قواعssد میںبھی رنگssارنگی پssائیبقول ڈاکٹر محمد آفتاب احمد ثاقب: ۔جاتی ہے

ے’’ ارد و میں عربی، فارسی، یورپی اوردیگssر ایشssیائی ممالssک ک الفssاظ(‘‘ یں یں اس لی واحد کی جمع بنان کاکوئی ایک قاعد مقرر ن ۔شامل ہ ہ ے ے ۔ ہ

۸۲(ےاگرچ اردو زبان ن اپن انفssرادی ڈھssانچ اور لسssانی تقاضssوں کssو ے ے ہیں اور وئ چنssد بنیssادی اصssول و قواعssد وضssع کssر لssی ہبرقssرار رکھssت ے ے ہ ے

ےبالخصوص فارسی الفاظ کی جمع فارسی قواعد ک بجائ اردو طssریق ے ےندگان،جssوان ند س د م فارسی طرز پر)د ا تا ہس بنان پر زوردیاجار ے ہ ہ ہ ہے ہ ے ے( جمssع بنssان ک قواعssد اردو میں ےس جوانان، کارکن س کارکنان وغیر ے ہ ے ے

یں چونک اردو زبان میں عربی الفssاظ کی کssثر ت ہے۔اب بھی مستعمل ہ ۔ ہ

Page 192: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ہےاس لی جمع بنان ک بیشتر قواعد میںعربی زبssان کی پssیروی برقssرار ے ے ےت س عربی الفاظ اردو زبssان میں ون وال ب ےبلک بطور جمع استعمال ہ ے ے ہ ہیں جیس کتssاب س کتب، عssادت س عssادات، ےبھی داخل کر لssی گssئ ے ے ہ ے ے

ہ۔لغت س لغات، توقع س توقعات اور قوم س اقوام وغیر ے ے ے

یں مثلا وزن افعssال پssر ہعربی زبان میں جمع ک لssی اوزان مقssرر ے ےےمبنی الفاظ یعنی فعل س افعال، حال س احوال اور عمل س اعمssال ے ے

ےوغیر وزن فعلا پر بنائ گئ جمع الفssاظ میں وکیssل س وکلا، عssالم س ے ے ے ہدا وغssیر وزن فعssول پssر نقش س نقssوش، قلب ید س ش ےعلما اور ش ۔ ہ ہ ے ہ۔س قلوب اور نقل س نقو ل وغیر وزن مفاعل اور فاعssل پssر مسssجد ہ ے ےہ۔س مساجد، قاعد س قواعد اور ملک س ممالک وغssیر وزن مفاعیssل ے ے ہ ےیر ،تssاریخ س تssواریخ اور ور س مشssا ےپر بنائ گئ جمع الفاظ میں مش ہ ے ہ ے ے

ہ۔تقریر س تقاریر وغیر ے

ون ک بssاوجود بطssور واحssد اسssتعمال ےاردو میں بعض الفاظ جمع ے ہیں مثلا اخلاق، اولاد، رعایsssا، کرامsssات، تحقیقsssات اور آداب وغsssیر ہوت ہ ے ہیں ہاگرچ بالترتیب خلق، ولد، رعیت، کssرامت، تحقیssق اور ادب کی جمssع ہےلیکن ان کااستعمال بطور واحد کیاجاتssا اس ک بssرعکس بعض الفssاظ ہے۔یں لیکن ہمثلا اوسان، دام،درشن، دستخط اور کرتوت وغیر اگsرچ واحsد ہ ہ

یں مثلا: ہبطور جمع بھی استعمال کی جاسکت ے ے

و گئ۔۱ ے۔شیر کو دیکھ کر حامد ک اوسان خطا ہ ے

یں۔۲ وئ ۔ر چیز ک دام آج کل چڑھ ہ ے ہ ے ے ہ

)۔۳ یں وغیر ہ۔ی کس ک دستخط ہ ے )۸۳ہےغال ن اپن مکاتیب میں دیگر لسانی مسائل ک ساتھ ساتھ واحد ے ے ب�یں م امssور اپssن تلامssذ کssو سssمجھائ ہجمع ک قواعد س متعلق بھی ا ے ہ ے ہ ے ے

یں: ہمثلا غلام حسنین قدر بلگرامی ک نام ایک خط میں لکھت ے ے

یں خصوصssا احssوال ک ’’ حالات‘‘ یا’’احوال‘‘لکھنا قبیح ن ہ’’حال‘‘کی جگ ہے ہ ہوتا جیس ’’حssور‘‘ ک ب معssنی’’ حssورا‘‘ ک یں ےی ب معنی واحد مستعمل ن ہ ہ ے ہ ہ ہ ہ

Page 193: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ل فارس اس کو صیغ واحد قssرار د کssر الssف نssون ک سssاتھ اس کی ےا ے ہ ہ: تا یں سعدی ک ہےجمع لائ ہ ہ ے

شتی را دوزخ بود اعراف ہحوران ب

شت است ہاز دوزخیاں پرس ک اعراف ب ہ

ہےمیںن ایک مقطع میںحال کی جگ احوال٭ لکھا …’’) ہ )۸۴ے: یں ک ہایک اور خط میںی باریک نکت سمجھات ہ ے ہ ہ

و‘‘ خطاب جمع حاضر اور تعظما مفرد پر و‘‘اور ’’ اٹھادیت ہے’’لگادیت ہ ے ہ ےیں ۔آتا یعنی تم معشوق مجازی کو تم اور تو دونssوں طssرح یssاد کssرت ہ ے ہےیں یا صsیغ جمsع غssائب یعssنی صssیغ جمsع غssائب کssا ت ہخدا کو یا’’تو‘‘ ک ہ ہ ے ہ

’’ دیssت اری غزل میں دوچssار جگ ےنظری قرین افاد قضا وقدر رکھتا تم ہ ہ ہے۔ ہ ہ ہوسکتا: یں ہو‘‘ اس طرح آیا ک محبوب مجازی اوس س مراد کبھی ن ہ ے ہ ہے ہ

و ر فنا دیت میں ز ہلا ک دنیا میں ے ہ ہ ے

و ہائ اس بھول بھلیاں میں دغا دیت ے ے ہ

و؟ سوائ قضا وقدر ک کوئی رنڈی کوئی لونssڈا اس ت و کس س ک ےک ے ہ ے ہ ے ہ(‘‘ وسکتا… یں ۔کامخاطب ن ہ )۸۵ہ

یں ہغالب ک مکاتیب لسانی باریکیوں اوردیگر ادبی مباحث س پر ے ےبقول پروفیسر سید احتشام حسین:

ی کssو سssب س مختلssف قسssم ک م شعرا میں مرزاغssالب ے’’اردو ک ا ے ہ ہ ےےادبی مسssائل س الجھssن کssاموقع ملا اسssی وج س ان ک خssط ادبی ے ہ ے ے

کسی خط میں کسssی شssاگردکو فن ک یں وئ ےبحثوں س بھی بھر ۔ ہ ے ہ ے ے، کسی میں اپن کلام کی داد یں،کسی میںغلطی پرٹوکا ےنکت سمجھائ ہے ہ ے ے،کسssی ی ،کسی میں فارسی شاعر یssا لغت نssویس کامssذاق اڑایssا ہےچا ہے ہہمیںجی کھssول کssر تعریssف کی اس طssرح ی خطssوط… ادبی معلومssات ہے

(‘‘ یں ۔کاخزان بن گئ ہ ے )۸۶ہ

Page 194: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

م لسانی مسائل ک بار میں غالب کی آراکامختصرا ےذیل میںچند ا ے ہا ہے۔جائز پیش کیاجار ہ ہ

صفت وموصوف:ی‘‘ یعنی خدا و ’’کبریائ ال ’’رب کبریا‘‘ کسی ن لکھا یںک ہہ’’آج تک سنان ے ۔ ہ ے ہ ہ’’رب کبریssا‘‘ کssبر یssا صssفت ہکی بزرگی اس نظر پر رب کبssیر لکھیںگ ن ے ۔ہواقعی لیکن اگر صsفت س موصsوف کی مsراد رکھیں تsو ممکن ک ہے ے ہے

(‘‘ ی جائز… ۔’’زیدعدل‘‘ جناب کبریابجائ جناب ال ہ )۸۷ےفصاحت و بلاغت:

ی پنجاب کی بssولی ہ’’ تئیں‘‘ کالفظ متروک اور مردود و قبیح، غیر فصیح ۔تی تھی و اں نوکرر مار ہ مجھ یاد ک میر لڑکپن میںایک اصل ہ ہ ے ہ ہے ے ہ ہے ے ہے

‘‘ نستی تھیں ۔تئیں بولتی تھی تو بیبیاں اور لونڈیاں سب اوس پر ہ

یں: رگوپال تفت ک نام ایک خط میں لکھت ہمرزا ے ے ہ ہ

ت صssحیح ہے’’ بند پرور ’’بیش از بیش‘‘ و’’ کم از کم‘‘ ی ترکیب ب ہ ہ ہہاس کو کون منع کرتا … یاد ر ک بیشتر از بیش و کمتر از کم اگرچ ب ہ ہ ہے ہے۔حسب معنی جssائز لیکن فصssاحت اس میںکم بیش از بیش و کم از ہے ہے

(‘‘ )۸۸ہے۔کم افصح یں: ی ک نام ایک دوسر خط میںلکھت ہمرزا تفت ے ے ے ہ ہ

، ایssک ے’’زمان‘‘ لفظ عربی ازمن جمع، دونوںفارسssی میںمسssتعمل، زمssان ہر زمssاں، دریں زمssاں، درآں زمssاں، سssب صssحیح اور فصssیح، اس ہزماں،

(‘‘ ۔کوغلط ک و گدھا… ہ )۸۹ہے ہ’’خالق معنی‘‘ ب معنی’’معنی آفریں‘‘ صssحیح اور مسssلم اور جssائز لیکنی ، ال ہہجس طرح الل میںمشدد لام کو دو لام ک قssائم مقssام قراردیssا ال ہ ہے ے ہیں آتssا، ہمیںالف ممدود کو دوسرا الف کیssوں کssر سssمجھیں قیssاس کssام ن ہم کیssونکر یں ی دو الssف ن ہاتفssاق سssلف شssرط جب اور کسssی ن ل ہ ہہ ے ہے۔

(‘‘ )۹۰۔مانیں…

Page 195: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

رموز املا: یوں تو دنیاکی اکثر زبssانوں میں تلفssظ اور املا کssا کssوئی جssامع اوریں ملتا کیونک لسانی ڈھانچ اور اس کاصوتی نظssام غssیر ہلگابندھا نظام ن ہ ہتا جssو تلفssظ اور املا ک اختلاف کssا پیش وتار ےمحسوس طور پر تبدیل ہے ہ ہنssدی اور دیگرمقssامی ہخیم بنتا بالخصوص اردو چونک عssربی،فارسssی، ہ ہے۔ ہےبولیوں ک زیراثر پروان چڑھی اس لی اس کامعیssاری اسssلوب،رسssم ہے ے

ا ڈاکssٹر خلیssق انجم اردو ک ےالخط، تلفظ اور املا کانظام بھی متنوع ر ہے۔ ہیں: وئ لکھت ات کاتعین کرت ہاملا کی رنگارنگی کی وجو ے ے ہ ے ہ

ہے’’ اردودنیا کی ان زبانوں میںس ایک جن میں املا اور تلفظ میں عssدم ےیں ی اس ک کssئی لسssانی اور تssاریخی اسssباب ۔مطابقت کچھ زیssاد ہ ے ہے ہ ہ

ی ک اردو ک صوتی نظssام اور رسssم الخssط کاارتقssا ایssک لاسبب تو ی ےپ ہ ہے ہ ہوا کھڑی بولی ن مکمل زبان بنن ک بعد فارسی رسم الخssط یں ےساتھ ن ے ے ۔ ہ ہ

ےکو اپنایا اس لی اردو کاصوتی نظsام اور رسsم الخsط ایsک دوسsر س ے ےدوسرا سبب ی ک اردو اور فارسی وسک یں نگ ن م آ ہمکمل طور پر ہے ہ ے۔ ہ ہ ہ ہیں لیکن دونوںکاصssوتی نظssام خاصssا ہدونssوں آریssائی خانssدان کی زبssانیں یں جssو فارسssی میں … اردو کی کچھ مخصوص آوازیں ایسssی ہمختلف ہےاکsssاراور معکsssوس آوازیں… ان آوازوں ک لsssی ایسsssی یں و یں یں ےن ے ہ ہ ہ ۔ ہ ہ

ےتحریری علامتیں ایجاد کی گئیں جssو صssدیوں تssک ارتقssا کی مssنزلوں سیں …‘‘) ۔گزرتی ر )۹۱ہ

د غالب میں اردو املا ک مسائل پssر سssنجیدگی س غssور کیاگیssا ےع ے ہلی کssالج کی مطبوعssات ہبالخصوص پریس کاقیام ،فورٹ ولیم کالج اور دہک زیر اثر اردو زبان دانی کا دائsر خاصsی وسsعت اختیssار کssر گیاچنsانچ ہ ے اس دور میں کئی املائی تبدیلیاں منظرعssام پssر آئیں بقssول ڈاکssٹر خلیssق

انجم:م بنیssادی تبssدیلیاں ہ’’ غssالب ک آخssری زمssان میں اردو املا میں بعض ا ے ےاکار آوازوںکی علامتوں میں باقاعssدگی پیssدا کی ہوئیں مثلا معکوسی اور ہائ معssروف میںباقاعssد تفریssق ول اور ائ مج ہگئی… اسی زمان میں ے ہ ہ ے ہ ےی ک زمssان میں امssیر مینssائی ن اپssنی کتssابوں ےقائم کی گئی … غالب ے ے ہ

Page 196: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ی س انssداز تمام کیا ک ان کتابوں پر ایک نظر ڈالن ہمیں املا کا ایسا ا ے ہ ے ہ ہ(‘‘ … ی ۔وجاتا ک اردو املا کی معیار بندی کی کوشش کی جار ہے ہ ہ ہے )۹۲ہ

ےاگssرچ خودغssالب کی تحریssروں میں املا ک اعتبssار س افssراط و ے ہےتفریط ملتی لیکن ان ک خطوط کی بعض عبارتیں اس بات کی غمssاز ہے

ے۔یں ک و اپن شاگردوں س صحیح اور معیssاری املا کاتقاضssا کssرت تھ ے ے ے ہ ہ ہیں: اری لال مشتاق کو لکھت ہایک خط میں منشی ب ے ہ

د اخبار اطراف اور خود اپssن مطبssع ک اخبssار کی ےó’’چونک تم کو مشا ے ہ ہ ہاری تssا ب تقلیssد انشssاپردازوں ک تم میش ر ہ����عبssارت کاشssغل تحریssر ے ہ ہے۔ ہ ہ ہیں میں تم کssو جابجssا آگssا کرتsا وتی ہعبارت میں بھی املا کی غلطیاں ۔ ہ ہ

(‘‘ وں تا ۔ر ہ )۹۳ہد غssssالب میں تلفssssظ ک اعتبssssار س ’’پssssائوں اور گssssائوں‘‘ ےع ے ہ ہے۔اور’’گائوں‘‘ کی صحیح املا’’ پانو‘‘ اور’’گانو‘‘ قاضی عبدالجیل جنssون

یں: وئ لکھت ہبریلوی ک نام ایک خط میں انھیں تنبی کرت ے ے ہ ے ہ ے

ہ’’ ننگ پائوں، وائو ک ضssم کواشssباع کیسssا؟… پssائوں کی ی املا غلssط ے ے ےچھانو‘‘، ’’گھنسیٹ گا‘‘ نون کیسا؟ ’’گھسssیٹ گssا‘‘اس کی ے’’پانو‘‘،گانو‘‘ ے ۔

(‘‘ )۹۴ہے۔املایوں : ےایک اور املا کی درستی ملاحظ کیجی ہ

’’ طرح‘‘ ب سکون رائ قرشت ب معنی’’ فریب‘‘ لیکن ہے’’ دوباتیں سنی ہ ے ہ ے’’طssرح‘‘ ب حssرکت یں و دوسssرا لغت ہ’’اردو میں ی لفssظ مسssتعمل ن ہے ہ ۔ ہ ہ( بولنssاعوام کssا مل ہرائ قرشت بروزن’’فرح‘‘ اوس کو ب سssکون رائ )م ہ ے ہ ےہمنطق معاذالل اگر تقریر میں اس طرح یعنی ب سکون بولوں تو)زبان ہ ہے۔

(‘‘ ۔اپنی( کاٹ ڈالوں چ جائ آں ک نظم میں لائوں ہ ے )۹۵ہ ےغلام حسنین قدر بلگرامی ک نام خssط میں کچھ اس طssور اصssلاح

یں: ہاملا کرت ے

ہے’’ رنگ’’ب وزن’’ سنگ‘‘ترجم نون اور لفظ فارسی الاصل جب اس کو ہ ہےاردو میں منصرف یا ب قssول بعض متصssرف کssریں گ تssو نssون کاتلفssظ ے ہ

Page 197: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ج اور یں گ بلک و ل وم سا ر جائ گا ’’رنگنا’’ ب وزن’’چندجا‘‘ ن ک ہمو ہ ہ ہ ے ہ ہ ہ ۔ ے ہ ہہ جیسا ک اس مصرع میں: ہے

یں شنگرفی‘‘ م ن کپڑ رنگ ہ’’ ے ے ے ہ

ہے۔ی صحیح اور فصیح ہے ہ

یں کپڑ شنگرفی‘‘ م ن رنگ ے’’ ہ ے ے ہ

(‘‘ ہے۔ب اعلان نون گنواری بولی اورغیر صحیح اور قبیح )۹۶ہیں: اری لال مشتاق ک نام ایک خط میں لکھت ہمنشی ب ے ے ہ

وں خدا چا تssو املا کی غلطی کssاملک تا ہ’’میں تم کو جاب جا آگا کرتا ر ہے ۔ ہ ہ ہ ہ(‘‘ وجائ ے۔زائل )۹۷ہ

یں: وئ لکھت ہ رشید حسن خاں املائ غالب پر تبصر کرت ے ے ہ ے ہ ے

یں جنھssوں ن قواعssد ے’’سیدانش اورمرزاغssال اردو ک دو ایس شssاعر ہ ے ے ب� ب�نی طssور ، دونssوں ذ ت کچھ لکھا ہ���زبان، تلفظ اور املا س متعلق بھی ب ہے ہ ےےپر تقلید س بیزار تھ جدت پسندی اور آزادخیالی ن طاقت ور اعتمssاد ے۔ ےی وج تھی ک دونssوں کسssی ہکو ان کی شخصssیت کssاجز بنادیاتھssا شssاید ی ہ ہت تھ اور اپssنی رائ پssر ٹ اور تکلssف ک بغssیر اپssنی بssات ک ےچکچssا ے ے ہ ے ہ ہ

(‘‘ … ۔اصراربھی کرت تھ ے۔ )۹۸ےعلم عروض پر نظر:

یں: ہانیس ناگی لکھت ے

نگ مخصوص عروضی ضابطوں کی پابندی س ر زبان کی شاعری کاآ ے’’ ہ ہ(‘‘ وتا ہے۔پیدا )۹۹ہ

نگی س مشssروط ےغزل کاجمالیاتی حسن قافی وردیف کی خوش آ ہ ہنگ کو متعین کssرن میں وزن، ے یعنی غزل ک مرکزی مزاج اورداخلی آ ہ ے ہے

یں فنی اعتبار س دیکھاجائ ےبحر، ردیف و قوافی کلیدی حیثیت رکھت ے ۔ ہ ےےتو غزلیات غالب ن تکنیکی اعتبssار س اردو غssزل ک فssنی امکانssات ک ے ے ے

Page 198: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

یں ان کی غزلsوں میں قssوافی کاایsک منفsرد نظssام ۔نsئ دریچ کھssول ہ ے ے ےی وج ک اپssن ری نظssر رکھssت تھ ی نگ پر گ ےکارفرما و عرض و آ ہ ہے ہ ہ ے ے ہ ہ ہ ہے۔

نsssگ اورقsssوافی کی چسsssتی س متعلsssق ےتلامsssذ کsssو بھی عsssروض وآ ہ ہ: یں مکاتیب غالب س چندمثالیں دیکھی ےمفیدمشوروں س نوازت ے ۔ ہ ے ے

ائ اصssلی الفی سssینکڑوں ر قافی ہ’’ برن آنا‘‘ فصیح’’ ن بر آنا‘‘ ٹکسال با ے ہ ہ ہ ہ ہ‘‘ ان الفssاظ کوقssافی ‘‘ اور’’افسssان ‘‘اور’’نssام ہیں اون کوچھوڑ کر’’نسssخ ہ ہ ہ ہ(‘‘ یں؟ ایساقافی غزل بھر میںایک جگ لکھو ار نزدیک نامناسب ن ۔کرناتم ہ ہ ہ ے ہ

۱۰۰(ہے’’ سssخن کاقssافی بھی درسssت اور ’’تن‘‘ بھی جssائز یعssنی سssخن ہے ہہےکادوسرا حssرف مضssموم بھی اور مفتssوح بھی اور اس پssر متقssدمین ہے

(‘‘ ند کو اتفاق ل ل ایران اور ا ہے۔اورمتاخرین اور ا ہ ہ )۱۰۱ہیں: ہمرزا تفت کی ایک غزل کی اصلاح کچھ اس طور کرت ے ہ

یں ۔’’حضرت اس غزل میں پssروان وپیمssان و بت خssان تین قssافی اصssلی ہ ے ہ ہ ہاس کssو وگیا ۔دیوان چونک ایک علم قرار پا کر ایک لغت جداگان شخص ہے ہ ہ ہ ہہبھی قافی اصلی سمجھ لیجssی بssاقی غلامssان ومسssتان و مssردان وترکssان و ہ ہ ہ ے ہ

ےدلیران شکران سب ناجائز و نامستحسن ایطا اور ایطا بھی قssبیح مجھ ۔ ہ ہ۔وں اور یں قافیوں میں ایطssا کاحssال تم کssو لکھ چکssا ت تعجب ک ان ہ���ب ہ ہ ہے ہیں قssوافی پssر رکھی کاشssان و شssان و افسssان و ہپھر تم ن غزل مبssنی ان ہ ہ ۔ ہ ے؟ یssا در سssاری غssزل میں مssردان ہجانان و فرزان ی قافی کیوں ترک کی ہے ے ے ہ ہ ہار ن ہیامستان یا ان ک نظائر میں س ایک جگ آو دوسssری بیت میں زن ہ ے ہ ے ے ہ

و گئی اور غزل لکھ کر بھیجو تssاک اصssلاح دی جssائ ے۔آو ی غزل نظری ہ ہ ہ ے۔(‘‘…۱۰۲(

و شاعری میں یں ہغالب ک تصور فن کامحور محض قافی پیمائی ن ۔ ہ ہ ےمیت حانن ک باوصف لطف معنی ےردیف وقوافی اور اوزان وبحور کی ا ے ہیں مssرزا تفت ک نssام ایssک خssط ر قرار دیssت ےی کو شاعری کااصل جو ہ ۔ ہ ے ہ ہ

یں: وئ فرمات ہمیں اپن تصور فن کی وضاحت کرت ے ے ہ ے ے

Page 199: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

نسی آتی ک تم مانند اور شاعروں ک مجھ کو بھی ی سssمجھت ے’’ کیا ہ ے ہ ہے ہو ک استاد کی غزل یاقصssید سssامن رکھ لیایssااس ک قssوافی لکھ ےوئ ے ہ ہ ہ ے ہ! الابssالل بچپن میں ہلی اور ان قافیوں پر لفظ جوڑن لگ لاحssول ولاقssو ۃ ے۔ ے ےوں لعنت مجھ پر اگر میں ن کssوئی ریخت یssااس ہجب ریخت لکھن لگا ے ہے ہ ے ہوں… بھائی شاعری معنی آفرینی قافی ہک قوافی پیش نظر رکھ لی ہے ہ ے ے

(‘‘ … یں ۔پیمائی ن ہے )۱۰۳ہر لفظ معنی کی ت داری کاغماز مطلssع ہے۔غالب ک شعری متن کا ہہ ہ ے

ےسر دیوان س ل تمت تک غالب اپن تخیل کی نادر کاری س نssئ نssئ ے ے ہ ے ے ےیں علام اقبssال اپssنی نظم’’مرزاغssالب‘‘ میں بجssا ہمضامین سامن لات ۔ ہ ے ے

یں: ت وئ ک ہطور پر ان کی شعری عظمت کااعتراف کرت ے ہ ے ہ ے

وا ستی س ی روشن ہفکر انساں پر تری ہ ے ہ

ہے پر مرغ تخیل کی رسائی تا کجاےنطق کو سوناز تیر لب اعجاز پر ہے

)۱۰۴ہےمحو حیرت ثریا رفعت پرواز پر )اول ۔ب حیثیت شاعر غالب کی عظمت کاانحصssار تین عناصssر پssر ہے ہ

ےتخیل کی غیر معمولی ثssروت، بوقلمsونی اور کیمیssاگری، جsو حقیقت کتی اور معنی آفرینی کاسب س بssڑا اور مssوثر ےنئ نئ پیکر تراشتی ر ہے ہ ے ے

، دوسssر انسssانی صssورت حssال کssو نsوع ب نsوع انsداز س ےترین وسیل ہ ے ہے ہہٹٹولنااور اس کاانکشاف کرنا اور تیسر و جو ان کی فنVerbal Iconے

ےکامجموعی طور پر دوسssرانام جس کCraftingکاری یا ترصیع یعنی ہےےتوسط س الفاظ عمل تقلیب س گزر کر توانsائی رکھsن والی اکssائیوں ے ےیں ر یں اور حssرف و معssنی میں کssوئی دوئی بssاقی ن ہمیں ڈھssل جssات ہ ہ ے

( )۱۰۵۔جاتی

اشتقاقیات:

Page 200: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ےغالب ماسوا انگریزی اپن وقت کی رائج زبssانوں پssر غssیر معمssولیون ک سssاتھ سssاتھ عssربی ’’ ریخت ک اسssتاد‘‘ ےدسssتگا رکھssت تھ ے ہ ے ہ ے۔ ے ہری نظssر تھی مssرزا تفت کssو ایssک خssط ہوفارسی زبان ک رموز پر بھی گ ۔ ہ ے

یں: ہمیں لکھت ے

یں بس اتssنی بssات ک ل بھی ن یں مگر نرا جا ہ’’… میں عربی کاعالم ن ہے ۔ ہ ہ ہعلما س پوچھن کامحتاج اور سند وں یں ےاس زبان کی لغات کامحقق ن ے ۔ ہ ہوں فارسی میں مبداء فیاض س مجھ و دسssتگا ملی تا ہکاطلب گار ر ہ ے ے ۔ ہ ہے ک اس زبان ک قواعد و ضوابط میر ضمیر میں اس طssرح جssاگزیں ے ہ ہے

(‘‘ ر… ۔یں جس فولاد میں جو ہ ے )۱۰۶ہارت کssانتیج ک غssالب اشssتقاقی مسssائل پssر بھی ہاس لسانیاتی م ہے ہ ہ

یں یں اپن انداز خاص میں مرزا تفت کوسمجھات ری نظر رکھت ۔گ ہ ے ہ ے ۔ ہ ے ہ

یں کیاشssوق س رگssز ن ے’’نبیا‘‘اور ’’امامن‘‘ ک لکھssن کssو میں ن منssع ہ ہ ے ے ے’’نبیا‘‘ مخفف بنی بخش اور امssامن متعلssق ہلکھو ی تم کو سمجھایا تھا ک ہ ۔مشتقات میں س اس کو تصور ن کرو قاعد دانان اشتقاق تم ہب امام ۔ ہ ے ہے۔ ہ

(‘‘ نسیں گ ے۔پر )۱۰۷ہ‘‘ کاترجم لغت ہغلام حسنین قدر بلگرامی ک اس سوال پر ک ’’پنا ہ ہ ے

: یں ک ؟ غالب جواب دیت ہاردو میں کیاآیا ہ ے ہے

‘‘ کالفssظ مشssترک نssدی س یعssنی’’ پنssا ہے’’ اردو مرکب فارسی اور ہ ے ہ ہے‘‘ کssاترجم اردو میں پوچھنssا نssادانی ہے۔اردو میں اور فارسssی میں’’پنssا ہ ہ

(‘‘ ندی آسرا ‘‘ کی ہے۔اں’’پنا ہ ہ )۱۰۸ہ

ادت: ہغالب ک لسانی اجت ے

م ہامتداد زمان اور انقلابssات زمssان زبssان کssاروپ متعین کssرن میں ا ے ہ ہوجssاتی تssو کبھی بسا اوقssات ان کی شssکل تبssدیل یں ہےکردار ادا کرت ہ ۔ ہ ےاں تssک ک یں ی وتی ہصرفی ونحssوی، صssوتی اور معنssوی تبssدیلیاں رونمssا ہ ۔ ہ ہم زنssد زبssانیں اپssن انssدر یں تا ےتلفظ اور املا میں بھی تغیرات جنم لیت ہ ہ ہ ے

Page 201: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

وئ دھssار ک سssاتھ یں ک زمssان ک بssدلت ےاتنی لچک ضssرور رکھssتی ے ے ہ ے ے ے ہ ہےساتھ اپنی ساخت میں معنی خsیز تبssدیلیوں کsورواج د سsکیں اور اپsن ےا آن وال زمsssانوں میں بھی منواسsssکیں اس ک ےپرکشsssش انsssداز کالو ۔ ے ے ہ

یں،ٹھوس جامssد ہبرعکس و زبانیں جو اپن لگ بندھ اصولوں پر قائم ر ے ے ے ہیں و یssاتو ت جلد اپssنی قssدر و قیمت کھssو بیٹھssتی وں و ب ہاور ب لچک ۔ ہ ہ ہ ہ ے

یں یssاان کssاوجود تssاریخی کتب میں بssاقی ر جاتssا ہے۔تssرک کssردی جssاتی ہ ہی کی طرح ادب کی دنیا میں بڑا فن کار اس تسلیم کیssا جاتssا ہےزبانوں ے ہ

و اور جس کی سوچ کا دائر صدیوں پر اد کاقائل ہجو جدت پسند اور اجت ہ ہو ۔محیط ہ

د عصssر اور دانssائ را ز تھ جssو اپssن ی مجت ےغالب بھی ایک ایس ے ے ہ ہ ےہملک شاعری س آفاقیت کی حدود کو چھو لینا جانت تھ و رموز زبان ے۔ ے ے ہہدانی میں کمال رکھت تھ ان کی شssاعری ب پنssا لسssانی امکانssات کی ے ے ےر لفظ ’’گنجین معنی‘‘ کاایک طلسم اور اس طلسم کی اں ہےامین ی ہ ہ ہ ہے۔م اورمعمولی سمجھ کssر نظssر انsداز ہگر کشائی میں کسی لفظ کوغیر ا ہیں کیاجاسکتا اپنی شاعری کی بابت ان کی ی پیش گوئی درست ثابت ہن ۔ ہ

: ہوئی ک ہ

ہکو کبم را در عدم اوج قبولی بود است

د شدن ) رت شعرم بگیتی بعد من خوا ہش )۱۰۹ہیں کلام غssالب ک لسssانی ےغssزل غssالب ک لسssانی زاوی نssوع ب نssوع ۔ ہ ہ ے ےلوئsوں کsو گssرفت میں ر اس ک تمام پ ادات پر نظرکی جائ تو بظا ہاجت ے ہ ے ہار،لفظیssات یں ناممکن نظر تا غالب کامنفرد پیرای اظ ی ن ہ����لانامشکل ہ ہے۔ ہ ہات و اسssتعارات ،تلمیحssات، علائم ورمssوز، ہاور لسssانی تصssرفات، تشssبی، فجssائی کلمssات، لسssانی ج امی ل ہروزمssر ومحssاور سssازی، ان کااسssتف ہ ہ ہ ہ ہ ہ تشکیلات و تراکیب سازی، محاکات نگاری اور املائی امتیازات اور دیگssریں شssعر غssالب ۔لسانی بوالعجبیاں قاری کو ورط حیرت میں ڈال دیssتی ہ ہیں گ اور کلام غssالب کی ر دور میں لائssق تssوج ر ےک ی لسssانی روی ہ ہ ہ ے ہ ےر دور میں محسssوس کی جssاتی ر گی ذیssل میں ۔تعبیر نو کی ضرورت ہے ہ

Page 202: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ادات پر تحقیقی نگا ڈالی جssائ ےغالب کی شاعری ک نمایاں لسانی اجت ہ ہ ے۔گی

ےاعلان نون س اخفائ نون تک: ے

ےارد واور فارسی قواعد شعر وشاعر ی میں اعلان نون اور اخفssائیں اسی اختلاف ک سبب ادبی دنیامیں تادیر ی ہنون ک قاعد جدا جدا ے ۔ ہ ے ےی ک شاعری میں نون کssااعلان کب اور کس صssورت میں ہبحث چھڑی ر ہی اور کن مواقع پر ترک نsون نsاگزیر رشsید حسsن خsاں اس ہے۔کرناچا ے ہ

یں: ہذیل میں رقم طراز

ل و اور اس س پ ے’’عssربی فارسssی ک و لفssظ جن ک آخssر میں نssون ہ ے ہ ے ہ ےو، جیس جssان، ایمssان، ےالssف، وائssو، یssا میں س کssوئی حssرف سssاکن ہ ے، توایس لفظوں کو شعر میں کس طرح ےخون،جنون، دین، تحسین وغیر ہ

،اعلان نون ک ساتھ یعنی جان بروزن مssال، یssا اخفssائ نssون ک ےلایاجائ ے ے ے ےساتھ یعنی جاں بروزن پا؟ اور اگر ایس لفظ مرکب اضافی، توصیفی یا

وں جیس دشssمن ایمssاں، جssوش جنssوں، دشssت ب ےعطفی کssاجزو آخssر ے ہ(‘‘ ، اس صورت میں کیانون کااعلان کیاجssائ گssا ۔پایاں، دین وایماں وغیر ے ہ

۱۱۰(ہقواعد نویسوں ن مرکبات ک ذیل میں ی قطعی فیصل صادرکیا ک ہ ہ ے ےرمssرکب )عطفی، یں، ہان میں نون کااعلان کسssی صssورت میں بھی روان ہی اس قاعد کی رو ےاضافی، توصیفی( لازما ب اخفائ نون نظم کرناچا ے۔ ہ ے ہ’’دشssمن جssاں‘‘ صssحیح اور’’شssرمند احسssان‘‘ غلssط اور مفssرد ہےس ہ ہے ےاگیا ک ان کssو اعلان ہالفاظ ک متعلق کچھ لفظوں کو مستثنی کرک ی ک ہ ہ ے ے

(‘‘ ی ے۔نون ک ساتھ نظم کرناچا ہ )۱۱۱ے: یں ک انی ’’نکات سخن‘‘ میں رقم طراز ہمولاناحسرت مو ہ ہ

یں ان ک ے’’فارسssی ک جssو الفssاظ اردو زبssان میں عssام طssور پssر رائج ہ ےل زبssان ک خلاف ان وں تورواج ا ےمتعلق دستور ی ک اگر و بلااضافت ہ ہ ہ ہ ہے ہیں ہمیں نون کااعلان کیا جائ لیکن ترکیب فارسی میں اعلان نون جائز ن ے

Page 203: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

وگا تو اعلان نssون ک سssاتھ نا ےسمجھاجاتا مثلا صرف’’مکان‘‘ یا’’جان‘‘ ک ہ ہوگssا… تssوترکیب نا … لیکن اگssر’’آفت جssاں‘‘ یssا’’رگ جssاں‘‘ک ہبssولیں گ ہ ے

وگا اورکتابت میں ب ےفارسی کی موجودگی ک باعث اعلان نون جائز ن ہ ہ ے(‘‘ ۔نقط لکھاجائ گا ے )۱۱۲ہ

ون میں ےغالب کی طبع آزادیوں بھی لگ بندھ قssوانین کی اسssیر ہ ے ےاس لی اخفائ نون اور اعلان نون ک ذیssل ےقباحت محسوس کرتی تھی ے ے ۔

ےمیں بھی و اپن شعری وجدان اور طبع سلیم ک مطssابق فیصssل کssرت ے ے ے ہیں اس مسssئل میں انھssوں ن قواعssد و شssرائط کی پssیروی ےنظssر آت ے ۔ ہ ے

نگ،موسیقیت اور موزونیت کssو فssوقیت دی ہےکرن ک بجائ شعر ک آ ہ ے ے ے ے’’ن‘‘ اور’’ں‘‘ کو برتا بطور وئ ہے۔اور شعری تقاضوں کوملحوظ رکھت ے ہ ے

: ےحوال چند اشعار ملاحظ کیجی ہ ہ

ر بات ہبلائ جاں غالب اس کی ہے ے

)۱۱۳عبارت کیا، اشارت کیا، ادا کیا )ےدل س نکلا پ ن نکلا دل س ہ ہ ے

ے تر تیر کا پیکان عزیز ) )۱۱۴ہے؟ و مجھ کو منع قدم بوس کس لی ےکرت ہ ے

وں میں؟ ) یں ہکیا آسمان ک بھی برابر ن ہ )۱۱۵ےیں ہےآ ک مری جان کو قرار ن ہ ہ

یں ) ہےطاقت بیداد انتظار ن )۱۱۶ہشیں پ دم نکل ر خوا شیں ایسی ک ےزاروں خوا ہ ہ ہ ہ ہ ہ

ت نکل مر ارمان لیکن پھر بھی کم نکل ) ےب ے ے )۱۱۷ہان م ستم زدگاں کاج ہےکیا تنگ ہ ہ

ہےجس میں ک ایک بیض مور آسمان ) ہ )۱۱۸ہ

Page 204: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ہبیٹھا جو ک سای دیوار یار میں ہ ہے

ندوستان ) ہےفرماں روائ کشور ہ )۱۱۹ےی ہشرع و آئین پر مدارس

ےایس قاتل کا کیا کر کوئی ) )۱۲۰ےےمssذکور اشssعار میں ’’ن‘‘ اور’’ں‘‘ کااسssتعمال غssالب ن شssعری ہ

ہے۔ضرورتوں ک مطابق کیا غالب کادرج ذیل شعر یعنی : ے

ےچال جیس کڑی کمان کا تیر

ےدل میں ایس ک جا کر کوئی ) ہ )۱۲۱ےیں: ہکی بابت حامد علی خاں ب تحقیق لکھت ے ہ

ہے’’ ایک اچھ نسssخ میں بلا اعلان نssون’’کمssاں کssاتیر‘‘ چھپssا مگssر اس ے ےوتا اور بندش ڈھیلی سی لگssتی ہےطرح ی مصرع کچھ اکھڑا اکھڑا معلوم ہ ہاں ’’کمان‘‘ ب اعلان نون لکھاتھا ک اسی طرح ی ہ یقین ک غالب ن ی ہ ہ ہ ے ہ ہے ہے۔ ہےلفظ باقی تمام زیر نظر قدیم وجدید نسخوں میں ملتا اور مصرع یssوں

(‘‘ وتا ہے۔خوب چست بھی معلوم )۱۲۲ہےدراصل اساتذ سخن ک قطعی فیصل اردو جیسی ملواں زبان ک ے ے ہ

وسکت جس میں عربی وفارسی ک علاو بھی کئی یں ہلی قابل قبول ن ے ے ہ ہ ےہےزبانوں کی آمیزش اس ذیل میں پابندیاں عائد کرنا غیرضروری اگssر ہے۔تر اور اگsر ہحظ شاعری کامدار اخفsائ نsون پsر تsو اس اختیsار کرنsاب ے ہے ےوتا تو اس کااستعمال جssائز غssالب ۔لطف کلام اعلان نون س دو چند ہے ہ ےیں تssو فارسssی قواعssد کی و یامفرد الفssاظ کی ک ہن تراکیب کی صورت ہ ےنمssا بنایssا درج ذیssل اشssعار یں اپنی طبع سلیم کssو ر ہے۔پیروی کی اور ک ہ ہ ہے

: ےدیکھی

،علی ک قدم س جان ےمشکیں لباس کعب ے ہ

، ن ک ناف غزال ) ہےناف زمین ہ ہ )۱۲۳ہے

Page 205: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ان زخم ن پیدا کر کوئی ےجب تک د ہ ہ

ےمشکل ک تجھ س را سخن وا کر کوئی ) ہہ ے )۱۲۴ہیں ان ک اپنی نظر میں خاک ن ہمز ج ے ہ ے

یں ) ہسوائ خون جگر،سوجگر میں خاک ن )۱۲۵ےہغالب ن تراکیب کی صورت میں نون کااستعمال کرک ی ثابت کssر ے ےو توی ن صرف بارسماعت ہدیا ک اگر انداز استعمال برمحل اور مناسب ہ ہ ہ ہےوتا بلک اکثر شssعری لطssف میں اضssاف کssا بssاعث بھی بنتssا اس یں ہے۔ن ے ہ ہ ہ

: ہسلسل میں رشید حسن خاں کی ی رائ قابل غور ک ہے ے ہ ے

ے’’… اگر ی مان لیاجssائ ک اخفssا و اعلان کامسssئل کسssی قاعssد کااسssیر ہ ہ ے ہیں بلک محض محل استعمال س خوب و نssاخوب کافیصssل کیاجssائ تssو ےن ہ ے ہ ہ

(‘‘ یں ر گا ۔اس صورت میں کوئی جھگڑا باقی ن ہے )۱۲۶ہ: ےسابق ولاحق ے

لودار زبان جو اپنی اشتقاقی خاصیت کی بنیاد پر نssئ ےاردو ایک پ ہے ہےالفاظ و معنی خلق کرن پر قادر الفاظ جب اپنارشت دیگر الفssاظ س ہ ہے۔ ے

اشتقاق ک نوع یں ون لگت یں تو نئ الفاظ ک دریچ وا ےقائم کرت ۔ ہ ے ے ہ ے ے ے ہ ےہب نوع اسالیب میں س ایک کارگر حرب سابقوں اور لاحقssوں کااسssتعمال ے ہ

بالخصوص معنی آفرینی اور متن س متنssوع معssنی کشssید کssرن ےبھی ے ۔ ہےیں کیاجاسsssکتا پروفیسsssر میت س انکsssار ن ۔میں ان کی ضsssرورت اور ا ہ ے ہ

ےقاضی افضال حسین کی رائ میں:

ہ’’ زبان میں معنی خیزی کاعمل کسی ط شد اصول یانظری کاپابنssد ن ے ہ ے… ایssک لسssانی بssافت مssاورائ متن کسssی وتا تی م ج ےون ک سبب ہے ہ ہ ہ ہ ے ے ہوتی، تو متن پر معssنی کی و طssرفیں دوبssار یں ہمنصرم قوت کی پابند ن ہ ہ ہیں جنھیں شاعراپنی قرات یا عندی اور قاری اپssنی توقعssات و ہکھل جاتی ہ

(‘‘ وتا ہے۔افکار ک حوال س بندکرچکا ہ ے ے )۱۲۷ے

Page 206: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ل آکssر ایssک نیالفssظ ےسابق کسی دوسر مفردلفظ یا کلم س پ ہ ے ے ے ےیں جب ک لاحق سssابقوں ک بssرعکس و حssروف، ہیانیssا کلم بنssا لیssت ے ے ہ ہ ے ہیں یں جssو کسssی لفssظ یssا کلم ک بعssد لائ جssات ۔الفاظ یssا علامssات ہ ے ے ے ے ہیں اور بssامعنی بھی ب معssنی وت ےسssابق اور لاحق ب معsssنی بھی ۔ ہ ے ہ ے ے ےہسابق جب تک دوسر لفظ ک ساتھ جوڑ ن جائیں ان کاکوئی مطلب ے ے ے ےوتا مثلا الف کو جب تک کسی کلم ک ساتھ جوڑا ن جائ اس وقت یں ےن ہ ے ے ہ ہ

تا مثلا اچھوت، اٹل اور امر وغssیر ب معssنی سssابق ےتک و ب معنی ر ے ہ۔ ہے۔ ہ ے ہیں جبک با معنی سssابقوں اورلاحقssوں کssو وت ہاور لاحق الفاظ ک تابع ہ ے ہ ے ے

یں ۔مرکب الفاظ بھی ک سکت ہ ے ہہ

ہغالب ن سابقوں اور لاحقوں ک استعمال کو ایssک فن بنادیssا و ہے۔ ے ےیں ک ارت اور فنی چابک دستی س کssرت ہان کااستعمال اس لسانی م ہ ے ے ہ

وت یں ۔و ان مل اور ب جوڑ محسوس ن ے ہ ہ ے ہ

ےاردو کلام غالب س اخذ کی گئ سابقوں اورلاحقوں پر مبsنی درج ے ےیں: ہذیل اشعار بطور مثال پیش خدمت

الالرغم

وں ید وفا ہعلی الرغم دشمن ش ہ

مبارک مبارک، سلامت سلامت)۱۲۸(

البحرر قطر ساز انا البحر ہےدل ہ ہ

مارا پوچھنا کیا یں ہم اس ک ہ ے ہ

)۱۲۹(النعش

Page 207: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

اں ہتھیں بنات النعش گردوں دن کو پرد میں ن ے

و گئیں ہشب کو ان ک جی میں کیا آئی ک عریاں ہ ے

) ۱۳۰(الحبس

یں لاکھوں تمنائیں اس ب�دائم الحبس اس میں ہ

م یں سین پر خوں کو زنداں خان ہجانت ہ ہ ہ ے

) ۱۳۱(العین

، نور العین دامن ہےسرشک سر ب صحرا داد ہ ہ

، برخوردار بستر ہےدل ب دست و پا افتاد ہ ے

)۱۳۲(اب ہالت

اب میں ہملتی خوئ یار س نار الت ے ے ہے

و راحت عذاب میں وں گر ن ملتی ہکافر ہ ہ

)۱۳۳(القدس

وں داد اس س کچھ اپن کلام کی ےپاتا ے ہ

یں م زباں ن ہروح القدس اگرچ مرا ہ ہ

Page 208: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

)۱۳۴(الاماں

ہےجاں مطرب تران ھل من مزید ہ

یں ہلب پرد سنج زمزم الاماں ن ہ ہ

)۱۳۵(وس ہال

وس ن حسن پرستی شعار کی ےر بوال ہ ہہ

ل نظر گئی ہاب آبروئ شیو ا ہ ے

)۱۳۶(الاسود

ےحجرالاسود دیوار حرم کیجی فرض

ی وئ بیابان ختن کا ک ےناف آ ہ ے ہ ہ

)۱۳۷(ل ہا

ل طلب کون سن طعن نایافت ہاں ا ے ہ ہ

ی کو کھو آئ یں اپن ےدیکھا ک و ملتا ن ہ ے ہ ہ ہ

)۱۳۸(

Page 209: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ل تمنا ہال تمنا مت پوچھ ہعشرت قتل گ ا ہہ ہ

ونا ہعید نظار شمشیر کا عریاں ہے ہ

)۱۳۹(ل نظر ہا

ل نظر گئی ہع آب آبروئ شیو ا ہ ے

)۱۴۰(وس ل ہا ہ

وس کی فتح ترک نبرد عشق ل ہےا ہ ہ

وئ ی ان ک علم ےجو پانو اٹھ گئ و ہ ے ہ ے

)۱۴۱(ل کرم ہا

م بھیس غالب ہبنا کر فقیروں کا

یں ل کرم دیکھت ہتماشائ ا ے ہ ے

)۱۴۲(

م ن گدائی میں دل لگی ےچھوڑی اس ن ہ ہ �ب

وئ ل کرم وئ تو عاشق ا ےسائل ہ ہ ے ہ

Page 210: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

(۱۴۳(مت ل ہا ہ

ون س مت ک ن ل ا آباد عالم ا ےر ے ہ ہ ے ہ ہ ہ

یں جس قدر جام و سبو میخان خالی ہےبھر ہ ہ ے

(۱۴۴(ل جفا ہا

ےحسن غمز کی کشا کش س چھٹا میر بعد ے ے

ل جفا میر بعد یں ا ےبار آرام س ہ ہ ے ے

(۱۴۵(ل بینش ہا

ل بینش کو طوفان حوادث مکتب ہےا ہ

یں ہلطم موج کم از سیلی استاد ن ہ

(۱۴۶(ل دنیا ہا

وں اور افسردگی کی آرزو، غالب ک دل ہمیں ہ

ل دنیا جل گیا ہدیکھ کر طرز تپاک ا

Page 211: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

(۱۴۷(ل کنثت ہا

یں ا ،تو ن دو طعن ، کیا ک ہکعب میں جا ر ہ ہ ہ ے

ل کنثت کو وں حق صحبت ا ہبھولا ہ

(۱۴۸(ےب نیازی

ہب نیازی حد س گزری بند پرور کب تلک ے ے

یں گ حال دل اور آپ فرمائیں گ کیا؟ ےم ک ے ہ ہ

(۱۴۹(ر ہب ب ہ ے

ہےغالب اپنا ی عقید بقول ناسخ ہ ہ

یں‘‘ ر جو معتقد می ن ہ’’آپ ب ب ب� ہے ہ ہ ے

(۱۵۰(ےب اختیار

ی ےجذب ب اختیار شوق دیکھا چا ہ ے ہ

(۱۵۱(ےب تکلف

و غربت میں قدر ہتھی وطن میں شان کیا غالب ک ہ

Page 212: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

یں وں و مشت خس ک گلخن میں ن ہب تکلف ہ ہ ہ ے

(۱۵۲(ہب مز ے

یں تیر لب ک رقیب ہکتن شیریں ے ہ ے

وا ہگالیاں کھا ک ب مز ن ہ ہ ے ے

(۱۵۳ (ر ہب م ے

تا کام کیا طعنوں س تو غال ب�نکالا چا ے ہے ہ

و رباں کیوں ن س و تجھ پر م ر ک ہتر ب م ہ ہ ے ے ہ ہ ے ے

(۱۵۴(ےب وفا

ہظالم مر گماں س مجھ منفعل ن چا ہ ے ے ے

وں ہ خدا ن کرد تجھ ب وفا ک ے ے ہ ہ ہے ہے

(۱۵۵(ےب صدا

ائ غم کو بھی ا دل غنیمت جانی ےنغم ے ے ہ ہ

ستی ایک دن و جائ گا ی ساز ہب صدا ہ ے ہ ے

Page 213: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

(۱۵۶(ےب زباں

ہےو گئی غیر کی شیریں بیانی کارگر ہ

یں م ب زبانوں پر ن ہعشق کا اس کو گماں ے ہ

(۱۵۷(

یں اں خوں گشت لاکھوں آرزوئیں ہخموشی میں ن ہ ہ

وں میں ب زباں گور غریباں کا ےچراغ مرد ہ ہ

(۱۵۸(ےب دماغی

ہےمحبت تھی چمن س لیکن اب ی ب دماغی ے ہ ے

ہےک موج بوئ گل س ناک میں آتا دم میرا ے ے ہ

(۱۵۹(ےب خواب

ر اک حلق تیر دام کا ےیاد کر و دن ک ہ ہ ہ ہ

ےانتظار صید میں اک دید ب خواب تھا ہ

Page 214: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

(۱۶۰(ےب محابا

وں تا ہنگا ب محابا چا ہ ے ہہ

ائ تمکیں آزما کیا ےتغافل ہ

(۱۶۱ (بدخو ۔بد

ہو بدخو اور میری داستان عشق طولانیےعبارت مختصر قاصد بھی گھبرا جائ مجھ س ہے ے

(۱۶۲(بدگماں

ہل تو لوں سوت میں اس ک پانو کا بوس مگر ے ے ے

و جائ گا ےایسی باتوں س و کافر بدگماں ہ ہ ے

(۱۶۳(

ہےادھر و بدگمانی ادھر ی ناتوانی ہ ہے ہ

ےن پوچھا جائ اس س ن بولا جائ مجھ س ہے ے ہ ے ہے ے ہ

(۱۶۴(

Page 215: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ہبدخوا

م اپن بد خوا وت جو ل س ہخوب تھا، پ ے ہ ے ہ ے ے ہ

وتا یں اور برا ت ہےک بھلا چا ہ ہ ے ہ ہ

(۱۶۵(بدآموزی

م سخن تم س وتا ےی رشک ک و ہ ہے ہ ہ ہ ہے ہ

ہےوگرن خوف بد آموزی عدو کیا ہ

(۱۶۶(تلخ

تلخ نوائیےرکھیو غالب مجھ اس تلخ نوائی س معاف ے

وتا ہےآج کچھ درد مر دل میں سوا ہ ے

(۱۶۷(شیریں

ہےو گئی غیر کی شیریں بیانی کارگر ہ

یں م ب زبانوں پر ن ہعشق کا اس کو گماں ے ہ

(۱۶۸(

Page 216: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

دمدم تحریر

یں فرشتوں ک لکھ پر ناحق ےپکڑ جات ے ہ ے ے

مارا دم تحریر بھی تھا ہآدمی کوئی

(۱۶۹(رباں ہنا نام

م عزیز ہم کو ستم عزیز ستم گر کو ہ

یں رباں ن یں اگر م رباں ن ہنا م ہ ہے ہ ہ

(۱۷۰(ناچار

ر مقام پ دو چار ر گئ ےتھک تھک ک ہ ہ ہ ے

ہتیرا پت ن پائیں تو ناچار کیا کریں ہ

(۱۷۱(ناخوش

وں ناخوش پر زنان مصر س ےسب رقیبوں س ہ ے

و گئیں ہ زلیخا خوش ک محو ما کنعاں ہ ہ ہے

(۱۷۲(

Page 217: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ناامیدیو جس کی امید ہمنحصر مرن پ ہ ے

ی ےناامیدی اس کی دیکھا چا ہ

(۱۷۳(

ہےسنبھلن د مجھ ا نا امیدی کیا قیامت ے ے ے ے

ےک دامان خیال یار چھوٹا جائ مجھ س ہے ے ہ

(۱۷۴(ناسزا

ےجو مدعی بن اس ک ن مدعی بنی ہ ے ے

ی ےجو ناسزا ک اس کو ن ناسزا ک ہ ہ ہے

(۱۷۵ (ہم سخن

اد کو شیریں س کیا ےم سخن تیش ن فر ہ ے ے ہ

و کمال اچھا ہےجس طرح کا ک کسی میں ہ ہ

(۱۷۶(ہہم

Page 218: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ہم سخن

ہم زباں

و اں کوئی ن ی اب ایسی جگ چل کر ج ہر ہ ہ ہ ے ہ

و م زباں کوئی ن و اور ہم سخن کوئی ن ہ ہ ہ ہ ہ

( ۱۷۷(ہم سای ہ

ی ےب در و دیوار سا اک گھر بنایا چا ہ ے

و و اور پاسباں کوئی ن م سای ن ہکوئی ہ ہ ہ ہ ہ

ی مصرع میں سابقوں کی تکرار س جssو نغمگی جنم لیssتی اس ہےایک ے ہ ہ: ےکالطف درج ذیل شعر س لیجی ے

م راز میرا م مشرب و ہےم پیش و ہ ہ ہ ہ

و اچھا میر آگ ) ےغالب کو برا کیوں ک ے )۱۷۸ہہی تو سابقوں ک استعمال کی چند منتخب امثال تھیں بغور مطssالع ے ہ

ہے۔کریں توغالب کادیوان اس طور کی لسانی جدتوں س بھرا نظر آتا ے

ےسابقوں کی طرح لاحقوں ک استعمال میں بھی غssالب ن لسssانی ےادات کا ثبوت دیا ان کی فنی بالیssدگی اس امssر میں ک سssابق ےاجت ہ ہے ۔ ہے ہ

وت بلک لفظی یں ہوں یsssا لاحق ی ان مsssل اور ب جsssوڑ محسsssوس ن ے ہ ہ ے ہ ے ہیں انھیں غssالب کی لسssانی تشssکیلات ۔تراکیب کی شکل اختیssار کرلیssت ہ ے

Page 219: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

لاحقssوں ک اسssتعمال میںغssالب کی م حصs قssرار دیsا جاسssکتا ےکاایssک ا ہے۔ ہ ہارت ملاحظ کیجی ذیل ک اشssعار میںلاحقssوں کی کارفرمssائی ےلسانی م ے۔ ہ ہ

وتی بلک لاحقsssوں ک ےس ن صsssرف اشsssعار کی فsssنی سsssطح بلنsssد ہ ہے ہ ہ ےہے۔استعمال ن بھی فن کادرج حاصل کر لیا ہ ے

: ےلاحق

خود آرا ۔آرا

م ناز خود آرا ،ورن یاں ہغافل ب و ہے ہ ہ

یں طر گیا کا ہب شان صبا ن ہ ہ ہ ے

(۱۷۹(آرائیاں

بزم آرائیاں

م کو بھی رنگا رنگ بزم آرائیاں ہیاد تھیں

و گئیں ہلیکن اب نقش و نگار طاق نسیاں

(۱۸۰(آزما

جرات آزما

Page 220: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

شیاری ہسادگی و پرکاری ، ب خودی و ے

حسن کو تغافل میں جرات آزما پایا(۱۸۱(

: ہظلمت کد

ہےظلمت کد میں میر شب غم کا جوش ے ے

ہےاک شمع دلیل سحر سو خموش ہے

(۱۸۲(: ہوحشت کد

ہےبزم م وحشت کد کس کی چشم مست کا ہ ے

اں موج باد س ےشیش میں نبض پری پن ہ ہے ہ ے

(۱۸۳(

: ہآتش کد

اں س ےآتش کد سین مرا راز ن ہ ہ ہے ہ

ار میں آو ، اگر معرض اظ ےا وائ ہ ے ے

(۱۸۴(بار

شرر باراں مجھ ل ج یں ا ت ےآتش پرست ک ہ ہ ہ ے ہ

ائ شرر بار دیکھ کر ےسرگرم نال ہ ہ

(۱۸۵(

Page 221: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

بازد باز ہشا

وا ہاسد الل خاں تمام ہ

د باز ہا دریغا! و رند شا ہ ے

(۱۸۶(برادر

غلط بردارایک جا حرف وفا لکھا تھا، سوبھی مٹ گیا

را کاغذ تر خط کا ،غلط بردار ہےظا ے ہ

(۱۸۷(بر

ہنام بر

و حوادث کا ی حال وں غربت میں خوش، جب ہکیا ر ہ ہ

ہنام لاتا وطن س نام بر اکثر کھلا ے ہے ہ

(۱۸۸(یں جر میں دیوار و در کو دیکھت م جو ہی ے ہ ہ ہ

یں ہکبھی صبا کو کبھی نام بر کو دیکھت ے ہ

(۱۸۹(بوس

قدم بوسو مجھ کو منع قدم بوس کس لی ےکرت ہ ے

Page 222: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

وں میں یں ہکیا آسمان ک بھی برابر ن ہ ے

(۱۹۰(پرست

خداپرستی یں خدا پرست، جائو و ب وفا س ہاں و ن ے ہ ہ ہ ہ

و دین و دل عزیز اس کی گلی میں جائ کیوں ےجس کو ہ

(۱۹۱(آتش پرست

اں مجھ ل ج یں ا ت ےآتش پرست ک ہ ہ ہ ے ہ

ائ شرر بار دیکھ کر ےسرگرم نال ہ ہ

(۱۹۰(پوش

ہسی پوشہےشمع بجھتی تو اس میں س دھواں اٹھتا ے ہے

وا میر بعد ےشعل عشق سی پوش ہ ہ ہ

(۱۹۳(پیکر

پری پیکرہگو ن سمجھوں اس کی باتیں گون پائوں اس کا بھید ہ

ہپر ی کیا کم ک مجھ س و پری پیکر کھلا ے ہ ہے ہ

(۱۹۴(

Page 223: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

خواںہنوح خوا

و بیمار دار ہپڑ گر بیمار تو کوئی ن ہ ے

و ہاور اگر مر جائی تو نوح خواں کوئی ن ہ ہ ے

(۱۹۵(خوار

غم خواری جاں گداز تو غم خوار کیا کریں و غم ہع ہ

(۱۹۶(دار

تمثال دارر آرزو وں اور ماتم یک ش ہاب میں ہ

ہتوڑا جو تو ن آئین تمثال دار تھا ے

(۱۹۵(آب دار

ہموج سراب دشت وفا کا ن پوچھ حال

ر تیغ آب دار تھا ہر ذر ، مثل جو ہ ہ

(۱۹۸(داں

نمک داںہےپھر پرسش جراحت دل کو چلا عشق

Page 224: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

وئ زار نمکداں کی ےسامان صد ہ ے ہ

(۱۹۹(ربا

ہاندو ربا

و یں کچھ ن ک یں ی لوگ ان ہاگل وقتوں ک ہ ہ ہ ہ ے ے

یں ت ہجو م و نغم کو اندو ربا ک ے ہ ہ ہ ے

(۲۰۰(زاد

ہخان زاد

یں، زنجیر س بھاگیں گ کیوں؟ ےخان زاد زلف ے ہ ہ

ےیں گرفتار وفا ، زنداں س گھبرائیں گ کیا ے ہ

(۲۰۱(ساز

ہچار ساز

یں دوست ناصح اں کی دوستی ک بن ہی ک ے ہ ہے ہ ہ

وتا وتا،کوئی غم گسار ہکوئی چار ساز ہ ہ

(۲۰۲(ویراں ساز

Page 225: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ستی عشق خان ویراں ساز س ےرونق ہ ہے ہ

یں ہانجمن ب شمع گر برق خرمن میں ن ہے ے

(۲۰۳(ہزد

ہستم زد

وں ک تو اور پاسخ مکتوب ہی جانتا ہ ہ

وں ذوق خام فرسا کا ہمگر ستم زد ہ ہ

(۲۰۴(سرا

ہنکت سرا

ہنکت داں

وا نکت سرا ہادائ خاص س غالب ہے ہ ے ے

ےصلائ عام یاران، نکت داں ک لی ے ہ ہے ے

(۲۰۵(سپاری

جاں سپاری

Page 226: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

یں ہعشق تاثیر س نومید ن ے

یں ہجاں سپاری شجر بید ن

(۲۰۶(شعاری

غفلت شعاریائ ائ ےدرد س میر تجھ کو ب قراری ہ ے ہ ے ہے ے ے

ائ ائ وئی ظالم تری غفلت شعاری ےکیا ہ ے ہ ہ

(۲۰۷(فروش

گل فروشر گوش بساط ہیا شب کو دیکھت تھ ک ہ ہ ے ے

ہےدامان باغبان و کف گل فروش

(۲۰۸(ر فروش ہگو

ر کو عقد گردن خوباں میں دیکھنا ہگو

ر فروش ہےکیا اوج پر ستار گو ہ ہ

(۲۰۹(

Page 227: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

نماہقبل نما

ے پر سرحد ادارک س اپنا مسجود ے ہے

یں ت ل نظر قبل نما ک ہقبل کو ا ے ہ ہ ہ ے

(۲۱۰(

ستم گرم عزیز ہم کو ستم عزیز، ستم گر کو ہ

یں رباں ن یں ،اگر م رباں ن ہنا م ہ ہے ہ ہ

(۲۱۱(ہنوح گر

وں دل کو روئوں ک پیٹوں جگر کو میں ہحیراں ہ

و تو ساتھ رکھوں نوح گر کو میں ہمقدور ہ

(۲۱۲(گری

ہجلو گری

شت یں جلو گری میں تر کوچ س ب ہکم ن ے ے ے ہ ہ

یں ی نقش ول اس قدر آباد ن ہی ے ہے ہ ہ

Page 228: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

(۲۱۳(گیر

عناں گیرہوئی تاخیر تو کچھ باعث تاخیر بھی تھا

ےآپ آت تھ مگر کوئی عناں گیر بھی تھا ے

(۲۱۴(ہہگ

ہہقتل گ

ل تمنا، مت پوچھ ہعشرت قتل گ ا ہہ

ونا ہعید نظار شمشیر کا عریاں ہے ہ

(۲۱۵(نواز

غریب نوازوا ہمجھ کو پوچھا تو کچھ غضب ن ہ

میں غریب اور تو غریب نواز

(۲۱۶(وش

Page 229: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

پری وشذکر اس پری وش کا اور پھر بیان اپنا

بن گیا وقت رقیب آخر تھا جو راز داں اپنا

(۲۱۷(ہسرسری مطالع س اخذ کی جان والی مssذکور امثssال اس بssات ے ے ےیں ک غالب ن سابقوں اور لاحقوں کولسانی حیssثیت س نssئی د ےکی شا ے ہ ہ ہ

ار و ابلاغ ک نئ تناظر منظر عssام پssر آئ ے۔معنویت بخشی جس س اظ ے ے ہ ےم ہغالب کی لسانی دستگا س زبان ریخت کsو نیsا اعتبsار ملا، وسsعت و ہ ہ ے ہوا اور زبان ک استعمالات ک نئ امکانات منظر عام پر ےگیری میںاضاف ے ے ہ ہ

: نا برحق ک ہآئ اپنی شاعری کی نسبت ان کا ی ک ہے ہ ہ ے۔

ر اندوز اشارات کثیر ہفکر میری گ

کلک میری رقم آموز عبارات قلیل

وئی تصدق توضیح ام پ ہےمیر اب ہ ہ ہ ے

ہےمیر اجمال س کرتی تراوش تفصیل ) ے )۲۱۸ےات واستعارات: ہتشبی

ادات میں تشssبی و اسsتعار ک اسsتعمال کssو ےغsالب ک لسsانی اجت ہ ہ ہ ےہے۔مرکزی حیثیت حاصل تشبی کی ب نسبت استعارات کی تعداد زیssاد ہ ہ ہ ہے۔

وں تو طلسم معنی کی نssوع ہغالب کی اس استعاراتی کائنات میں داخل یں بعض استعاروں یا ان ک چند اجزا کا ےب نوع پرتیں کھلتی چلی جاتی ۔ ہ ہےتssذکر بssار بssار کیاگیssا ی تکssرار ان ک فکssر و تخیssل ک نفسssیاتی ے ہ ہے۔ ہارت ی ک ساتھ ساتھ ان کی لسانیاتی م ہاورفلسفیان گوشوں کی نشاند ے ہ ہ

ےکی بھی آئین دار غالب ک اس استعاراتی نظssام کامطssالع کssرن س ے ہ ے ہے۔ ہ

Page 230: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

تر ہپیشتر تشبی ،استعار اور کنای جیسssی ادبی اصssطلاحات کssاتجزی کرنssاب ہ ہ ہ ہوتا ہے۔معلوم ہ

ےلسsssانی امکانsssات اور شsssاعران محاسsssن کواجsssاگر کsssرن میں ہمیش تسلیم کیاگیssا میت کو ہے۔تشبی ،استعار اور کنای کی ضرورت اور ا ہ ہ ہ ہ ہ ہ

ر مانssا گیssا ان ہے۔مشssرقی شssعریات میں علم بیssان کssو شssاعری کssا جssو ہےشاعران وسائل کی مدد س الفاظ ک ب جان قالب میںنssئی زنsدگی کی ے ے ہوتی بالخصssوص شssعر کی تssاثیر تشssبی و اسssتعار کی ہتssڑپ بیssدار ہ ہے ہوجاتی شاعر ایssک پssرانی بssات کssو نssئ ڈھنssگ ےکارفرمائی س دوچند ہے۔ ہ ےوجاتssا اورقssاری کssو بھی اس کیفیت میں شssریک کssر ن پر قادر ہےس ک ہ ے ہ ےسsید عابsد علی عابsد تشsبی وتی ہلیتا جو خود اس ک قلب پر طاری ہے۔ ہ ے ہے

یں: وئ لکھت ہواستعار کی غرض وغایت پر روشنی ڈالت ے ے ہ ے ہ

ے’’ … جب فن کsssار دیکھتsssا ک ایس جsssذبات و واردات اور افکsssار و ہ ہےار اس لssی مشssکل ک ہتصssورات کابیssان مطلssوب جن کssاابلاغ و اظ ہے ے ہ ہےوئی جس س فن کار متکیف تو یں ہےپڑھن والوں پر و کیفیت طاری ن ے ہ ہ ہ ےہےانشاپرداز، فن کار یا شاعر تشبی و استعار کادامن تھامتا اور معssروف ہ ہ ےکوائف واشیا کاذکر کرک غیر معروف کیفیssات و تصssورات کی تشssریح ووگی وگا، واردات جس قدر پیچید ہ����توضیح کرتا خیال جس قدر دقیق ہ ہ ہے۔ی ہاسی نسبت س فن کار کو تشبی واستعار س مssدد لینssا پssڑ گی ی ۔ ے ے ے ہ ے

(‘‘ ہے۔تشبی و استعار کی غرض وغایت ے )۲۱۹ہر شعر دو مصرعوں کی محssدود دنیssا میں جssذباتی، تخیلاتی ہغزل کا،اسssتعار اور رمssز و کنssای کی وتا اس تشبی ہاور فکری واردات کاامین ہ ہ ے ہے۔ ہری ام اوراجمال ک پرد میں گ اب ہایمائی قوتوں س ب کراں بنایاجاتا ے ے ہ ہے۔ ے ےےاور معssنی خssیز گفتگssو کی جssاتی غssالب کی زبssانی شssاعری ک اس ہے۔

: ی ملاحظ کیجی ےوصف کی نشان د ہ ہ

ےمقصد ناز و غمز ول گفتگو میں کام ہ ہے

یں دشن و خنجر ک بغیر ہےچلتا ن ہ ہے ہ

Page 231: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

د حق کی گفتگو و مشا ہر چند ہ ہ ہ

یں باد و ساغر ک بغیر ) ہےبنتی ن ہ ہے )۲۲۰ہہبالخصوص دقیق اور پیچیssد خیssالات کی ترجمssانی تشssبی و اسssتعار ہ ہ

یں سید عابد علی عابد کی رائ میں: ےکادامن تھام بغیر ممکن ن ۔ ہ ے

وں یا مغرب ک انشssاپرداز، دونssوں کssا اس پssر ے’’عربی فارسی ک نقاد ہ ےےاتفاق ک تشبی و استعار کا منصب دقیق اور لطیف کیفیات و واردات ہ ہ ہے

(‘‘ )۲۲۱ہے۔کی ترجمانی I.Aےآئی ا رچررڈس ) Rochardsذباتssا ک جssت خوب لکھ ہ(ن ب ہے ہ ے

وگssا تssو اسssتعار ک بغssیر ن ار لوئssوں کssا جب اظ ہک نازک اور باریک پ ے ے ہ ہ ہ ے۔وگsssا کلینتھ بsssروکس ) Cleanthہ Brooksوsssاعر کsssے(کی رائ میں ش

یں ی سssطح پssر ن ارا لازم لیکن سssب اسssتعار ایssک توں کا س ہمشاب ہ ے ہے۔ ہ ہر استعار ایک دوسر ک سssاتھ صssفائی س چپssک سssکتا ی ، ن ہے۔وت ے ے ے ہ ہ ہ ہ ے ہ

یں اور تی وتی ر ہاسsssssتعاروں کی سsssssطحیں آگ پیچھ اوپsssssر نیچ ہ ہ ے ے ےیں اسssتعاروں ک اس عمssل کssو ےتناقضssات بلک تضssادات کssو را دیssتی ۔ ہ ہ ہ( ہے۔بروکس مستحسن قرار دیتا اور اس قول محال اور طنز کانام دیتssا ے ہے

۲۲۲(ےشمس الرحمن فاروقی ک خیال میں:

وتssا لیکن و اسssتعار جssو ے’’ استعار فی نفس معنوی امکانات س پر ہ ہے ہ ے ہہ ہیں ان ک وجssات ےکثرت استعمال کی بناپر محاور یا عام زبssان کssا حص ہ ے ہ ہ ہ

یں کیونک اکثر ان کو صرف ایک وجات مار لی بیکار ہمعنوی امکانات ہ ے ہ ے ے ہہےی دو معنssوی امکانssات ک لssی اسssتعمال کیاجاتssا اور بssاقی امکانssات ے ے ہیں زبssان چssونک ایس اسssتعاروں س بھssری ت ےمعطل یا غیر کssار گssر ر ے ہ ہ ے ہےپڑی اس لی شاعر نئ اسssتعار تلاش کرتssا اور نssئ پssران دونssوں ے ہے ے ے ے ہے۔

(‘‘ ہے۔طرح ک استعاروں کو مزید زور بھی دیتا )۲۲۳ےیں بنایssا ہمحض روزمر کی چستی س شعری اسلوب کssو جانssدار ن ے ہہہجاسکتا کیونک جو کرشم سssازی،ت داری، ذومعنssویت اورکثssیر المعنssویت ہ ہیں کی وتی و روز مssر س پیssدان ہزبان میں اسssتعار ک بssل پssر پیssدا ے ہ ہ ہے ہ ے ے

Page 232: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ر لسان ہجاسکتی لیکن استعار ک بلندیوں کو چھون ک لی شاعرکاما ے ے ے ے ےونااز بس ضروری بقول شمس الرحمن فاروقی: ہے۔اور جینئس ہ

ا تھssا ک یں ک ی ن ارسssطو ن یssون یں ر ایssک ک بس کssاروگ ن ہ’’اسssتعار ہ ہ ہ ے ۔ ہ ے ہ ہ، ی نابغ کی علامت ونا سب صلاحیتوں س بڑھ کر ہاستعار پر قدرت ہ ہے ے ہ ےتوں کو ہ کیونک استعاروں کو خوبی س استعمال کرن کی لیاقت مشاب ے ے ہ ہے

(‘‘ ہے۔محسوس کر لین کی قوت پر دلالت کرتی )۲۲۴ےیں: ہاسلوب احمد انصاری لکھت ے

ے’’ جدید لسssانی نظssری ک مطssابق اسssتعار و وسssیل جس ک ذریع ے ہے ہ ہ ہ ے ےیں دراصل اسssتعار مار احساسات ایک زبان پالیت ہحسی کائنات اور ۔ ہ ے ے ہ

نی طریssق کssار کی غمssازی بھی کرتssا یں بلک ذ ہے۔ایssک فssنی تssدبیر کی ن ہ ہ ہوتssا ک اسssتعار شssاعر کssا اولین اور سssریع ردعمssل ر ایسا معلssوم ہبظا ہ ہے ہ ہ

…لیکن واقع ی ہےوتا جس ک ذریع تخیssل حقیقت کاانکشssاف کرتssا ہ ہ ہے ے ے ے ہے ہےک استعار ک عمل میں ایsک لطیssف اور غsیر محسsوس عنصssر منطsق ے ہوگssا ک جس نقط پssر تمssثیلی اور منطقی نا صحیح بلک ی ک وتا ےکابھی ہ ہ ہ ہ ہ ہے۔ ہ

(‘‘ یں استعار وجود میں آتا یں و ہے۔اعمال مل جات ہ ہ ہ )۲۲۵ےی ایسا جینئس شاعر نظر آتا ہےاردو شاعری کی روایت میں غالب ہ

اں ہ���جو ندرت استعار میں فن کی بلندیوں کssو چھوتssا نظssر آتssا ان ک ی ے ہے ہیں بلک اسssتعار در اسssتعار کی امثssال بھی بکssثرت ی ن ہصssرف اسssتعار ہ ہ ہ ہ ہیں یں و لفظوں کی ایمائی قوت س پورا پورا کssام لینssا جssانت ہموجود ے ے ہ ۔ ہیں ۔اورنsام لssی بغssیر خفیsف اشssارات میںمفصssل واردات رقم کssر دیsت ہ ے ے

ی گئی درج ذیل غزل دیکھی ے۔استعاروں کی زبان میں ک ہ

ہےظلمت کد میں میر شب غم کا جوش ے ے

ہےاک شمع دلیل سحر سو خموش ہے

ہن مژد وصال ن نظار جمال ہ ہ ے

وئی ک آشتی چشم و گوش ہےمدت ہ ہ

Page 233: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ےم ن کیا حسن خود آرا کو ب حجاب ہے ے ے

وش ہےا شوق یاں٭ اجازت تسلیم ہ ے

ر کو عقد گردن خوباں میں دیکھنا ہگو

ر فروش ہےکیا اوج پر ستار گو ہ ہ

ی ہساقی ب جلو دشمن ایمان و آگ ہ ہ

وش زن تمکین و ہےمطرب ب نغم ر ہ ہ ہ ہ

ےلطف خرام ساقی و ذوق صدائ چنگ

ہےی جنت نگا و فردوس گوش ہ ہ ہ

وئی ہداغ فراق صحبت شب کی جلی

ہےاک شمع ر گئی سو و بھی خموش ہ ہے ہ

یں غیب س ی مضامیں خیال میں ہآت ے ہ ے

ہےغال صریر خام نوائ سروش ) ے ہ )۲۲۶ب�یں، ہاردو شssاعری ن اپssنی روایssات فارسssی ادب س مسssتعار لی ے ےات و اسsssssتعارات، ہعلم عsssssروض ،قواعsssssد، علائم و رمsssssوز، تشsssssبی

Page 234: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ی ک راسssت زبssان اردو ےتلمیحات ،صssنائع لفظی ومعنssوی بھی فارسssی ے ہول دکssنی جنھیں ایssک مssدت تssک اردو غssزل کssا بssاوا آدم وئ ب�میں داخل ے۔ ہ

ا انھوں ن بھی اپنی شاعری کی بنیاد سعدالل گلشن ک ےتسلیم کیاجاتا ر ہ ے ہد د ول س ل کssر ع ہ���مشssور س فارسssی ادبیssات پssر اسssتوار کی ع ے ے ب� ہ ۔ ے ےا غالب جssو آغssاز شssاعری ۔غالب تک فارسی زبان و ادب مرغوب خاطرر ہ، بیدل، اسیر و شوک ک پرستار تھ تشبی ، عرف ، نظیر ہی س صائ ے۔ ے ب� ب� ب� ب� ے ہےو استعار ک ذیل میں بھی انھی فارسssی شssعرا کssا تتبssع کssرت نظssر آت ے ے ہ

ےیں شیخ محمد اکرام غالب ک ابتدائی دور شاعری کی بابت رقم طراز ۔ ہہیں :

’’… مssرزا کی تمssام کوششssیں عجیب و غssریب خیssالات اور دور از کssاریں جن میں وتی تھی… کssئی اشssعار ایس یں ڈھssون میں صssرف ہتشبی ے ہ ے ہی س ایک نیا خیال یوں پرزور دماغ صرف کرک ان ےکتابی اورمروج تشبی ہ ے ہ ہ

اتھ س تشssبی دیssت … مثلا شعرا شssان کssو ےپیدا کرن کی کوشش کی ہہ ے ہ ہ ہے ےہیں مرزا ن اس تشبی کوکسی نفسیاتی حقیقت کی وضاحت یا طssرز ادا ے ہ

یں کیssا لیکن تشsبی ک یں اسssتعمال ن ےکی دل کشsی ک لssی تsو شssاید ک ہ ہ ہ ے ےلووئوں کssو لوسوچ ک ان ثانوی پ لوئوں پر نظر کرک اور نئ پ ہمختلف پ ے ہ ے ے ہ

ہےمضمون شعر قرار دیا مثلا:

ب�کس کا دل زلف س بھاگا ک اس ہ ے

یں) ہدست شان ب قفا باندھت ے ہ )۲۲۷ہوئی تssو ہ���جب غالب کی حکیمان نظر رنگ بید ک تسssلط س آزاد ے ے ب� ہاں معssنی میں قssدم ہ���’’مضامین خیالی‘‘ کی دنیا س نکل کر ایssک نssئ ج ے ےات نssئی ہرکھا غالب ک اس فکری سرمائ میں بssرتی جssان والی تشssبی ے ے ے ۔یں، اچھوتی بھی اور شssاعران حسssن میں ب پنssا اضssاف کssاموجب ےبھی ہ ے ہ ہ

۔بھی بقول شیخ محمداکرام:

یوں کی ت ساابتدائی کلام صssائب ک رنssگ میں تھssا … تشssبی ہ’’ مرزا کاب ے ہیں ی صssحیح ہےجو افراط اس زمان ک کلام میں بعد ک اشssعار میںن ہ ۔ ہ ے ہے ے ے

یں نئی تھیں لیکن ان میں س کئی ایک انگریز شاعر جssاں ڈن ےک ی تشبی ہ ہ ہ

Page 235: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

یں یوں کی طرح غرابت س خالی ن تھیں… لیکن بعدکی تشssبی ہکی تشبی ہ ے ہ(‘‘ یں… ۔اس طرح شاعران حسن یا موزونیت س عاری ن ہ ے )۲۲۸ہ

ات کی رنگssارنگی ،نssدرت و تssازگی درج ذیssل ہکلام غالب میں تشssبی: ےاشعار میں ملاحظ کیجی ہ

وں غالب اسیری میں بھی آتش زیرپا ہبس ک ہ

ہموئ آتش دید حلق مری زنجیر کا ) ہے ہ )۲۲۹ے

اں س ب محابا جل گیا ےدل مرا سوز ن ے ہ

)۲۳۰آتش خاموش کی مانند گویا جل گیا )

ر اک حلق تیر دام کا ےیاد کر و دن ک ہ ہ ہ ہ

ےانتظار صید میں اک دید ب خواب تھا ) )۲۳۱ہ

ہےنوز اک پرتو نقش خیال یار باقی ہ

ےدل افسرد گویا حجر یوسف ک زنداں کا ) ہے ہ )۲۳۲ہے اس شمع کی طرح س جس کو کوئی بجھاد ے

وں داغ ناتمامی ) وئوں میں ہمیں بھی جل ہ )۲۳۳ے

ہےبسک و چشم و چراغ محفل اغیار ہ ہ

م ) یں جوں شمع ماتم خان ہچپک چپک جلت ہ ہ ے ے ) ۲۳۴ے

Page 236: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ہغنچ نا شگفت کو دور س مت دکھا ک یوں ے ہ ہ

وں میں ،من س مجھ بتا ک یوں ) ہبوس کو پوچھتا ے ے ہ ہ )۲۳۵ےائ کشاد ب سوئ دل یں چشم ےحلق ہ ہ ے ہ ہ ے

وں ) ہر تار زلف کو نگ سرم سا ک ہ ہہ )۲۳۶ہ

ہےشمع بجھتی تو اس میں س دھواں اٹھتا ے ہے

وا میر بعد ) ےشعل عشق سی پوش ہ ہ )۲۳۷ہ

یں لاکھوں تمنائیں اس ب�دائم الحبس اس میں ہ

م ) یں سین پر خوں کو زنداں خان ہجانت ہ ہ ہ )۲۳۸ے

ےسائ کی طرح ساتھ پھریں سرو و صنوبر

ےتو اس قد دلکش س جو گلزار میں آو ) )۲۳۹ے

ی جیس گر جائ دم تحریر کاغذ پر ےسیا ے ہ

جراں کی ) ائ ہمری قسمت میں یوں تصویر شب ے ہ )۲۴۰ہے

ش بجا مجھ ے آرمیدگی میں نکو ہ ہے

ےصبح وطن خند دنداں نما مجھ ) ہ )۲۴۱ہےہےجوم فکر س دل مثل موج لرز ے ے ہ

بائ آبگین گداز ) ہک شیش نازک و ص ے ہ ہ )۲۴۲ہ

Page 237: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ات میں اںغالب کی فنی تدابیر اور تخیsل کی کارفرمsائی ن تشsبی ہی ے ہی پرواز تخیssل ہایک نیاآب و رنگ بھر دیا یوں تو تشبی و استعار دونوں ہ ہ ہے۔یں اس فssرق ک سssاتھ ک تشssبی میں حssرف تشssبی کی وت ہکssانتیج ہ ہ ے ہ ے ہ ہت ت ب ذا تشssبی میں مشssاب ہموجودگی اور استعار میں بلاحssرف تشssبی ل ہ ہ ہہ ہ۔ ہہصاف اور واضح طور پر محسوس کssر لی جssاتی جب ک اسssتعار ابلاغ ہ ہےغssالب کی شssاعری وتssا ہے۔معنی ک لی تخیل و تعقل دونssوں کامتقاضssی ہ ے ےارت ک سssاتھ ےمیںتشبی واستعار دونوںکااستعمال لسانی اور فن کاران م ہ ہ ہ ہیں: وئ لکھت ہملتا شان الحق حقی کلام غالب کالسانی تجزی کرت ے ے ہ ے ہ ہے۔

مssیری دانسssت میں ی یں اں تشبی ک متنssوع پssیرائ ملssت ہ’’ غالب ک ۔ ہ ے ے ے ہ ہ ےےبھی کلام غالب کاایک امتیاز ک استعار کی فssراوانی ک سssاتھ سssاتھ ے ہ ہےعssام یں اں موجssود ن ۔تشبی ک اتن پssیرائ یکجssا کسssی اور شssاعر ک ہ ہ ے ے ے ے ہ، ہحsssروف تشsssبی ک علاو مثلا: ایسsssا ، جsssوں، چsssوں، جیسsssا، جیس ک ے ہ ے ہ، گویssا، گوئیssا، اکssثر جگ حssروف تشssبی اور ہمثل ،مانند،مانا ،ک تو، تssو ک ہ ہے ہےیں: یں جس کی صssورتیں یssوں ہمشب ب ترکیب اضافی ک طssور پssر آئ ہ ے ے ہ ہ آسا، برنگ، بشکل، صورت، بصورت، نمssا، نمسssط، وار)بلبssل وار( سssاں،،عکس، بطsور حsرف تشsبی ( روکش، آئین ہبسsان، صsفت )مثلا صsفت آئین ہ ہ

(‘‘ (۲۴۳ہے۔غالب کی جدت : ےچند مثالیں دیکھی

ر آسا ہزکات حسن د ا جلو بینش ک م ہ ہ ے ے

و کاس گدائی کا ) ہچراغ خان درویش ہ ) ۲۴۴ہ

و کر و ہبسک دوڑ رگ تاک میں خوں ہ ہے ے ہ

پر رنگ س بال کشا موج شراب ) ہےش ے )۲۴۵ہہفن تشبی میں ندرت وغرابت کی عمssد مثssال نظم بعنssوان’’ چکssنی ہ

ےڈلی‘‘ جس میں غالب پ در پ اور تشبی در تشssبی کی تکنیssک برتssت ہ ہ ے ے ہے

Page 238: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

یں درج ات کا انبار لگssا لگssا کssر انھیں رد بھی کssرت جssات ۔یں اور تشبی ہ ے ے ہ ہ: ےذیل اشعار میں ی انداز خاص ملاحظ کیجی ہ ہ

ہ جو صاحب ک کف دست پ ی چکنی ڈلی ہ ے ہے

ی ےزیب دیتا اس جس قدر اچھا ک ہ ے ہے

ر مکتوب عزیزان گرامی لکھی ےم ہ

ی ےحرز بازوئ شگرفان خود آرا ک ہ ے

ےحجرالاسود دیوار حرم کیجی فرض

ی وئ بیابان ختن کا ک ےناف آ ہ ے ہ ہ

؟ ےکیوں اس قفل در گنج محبت لکھی ے

؟ ی ےکیوں اس نقط پرکار تمنا ک ہ ہ ے

؟ ر نایاب تصور کیج ےکیوں اس گو ہ ے

؟ ی ےکیوں اس مردمک دید عنقا ک ہ ہ ے

؟ ن لیلی لکھی ےکیوں اس تکم پیرا ہ ہ ے

؟ ی ےکیوں اس نقش پ ناق سلمی ک ہ ہ ے ے

ےبند پرور ک کف دست کو دل کیجی فرض ے ہ

ی ) ےاور اس چکنی سپاری کو سویدا ک )۲۴۶ہےدنیائ تشبی میں غالب جو دور دراز کی مناسssبتیں ڈھونssڈ کssر لات ہ ے

یں ہیں و ان کی جsssدت پسsssند طsssبیعت اورذکsssاوت حس کی آئین دار ہ ہ ہات کی جلو گssری ایssک نsئی جssان ڈال ہبالخصوص بیانی شاعری میں تشبی ہ ہ

ہے۔دیتی

ےتشبی و اسssتعار میں بssڑی حssد تssک ممssاثلت موجssود دونssوں ک ہے۔۔ ہ ہےاستعمال کا مقصد بھی بڑی حد تک ایsک یعsنی خیsال ک ابلاغ ک لsی ے ے ہے

Page 239: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

، دونوں کو غزل کا زیور گردانا جاتا لیکن فنی سطح ہےمماثلت ڈھونڈنا ہےتشبی نسssبتا ایssک سssاد عمssل ہےپر دونوں میں بنیادی فرق بھی موجود ہ ہ ہے۔

ےجیس آرائش کلام ک طور پر برتا جاتا تشبی میں مثال د کssر خیssال ہ ہے۔ ے ےیں کرتssا ہکی تشریح کی جاتی جب ک استعار وضssاحت کی را اختیssار ن ہ ہ ہ ہے

ن دیتssا ارسssطو ن ےبلک راسssت تلاش کssرن ک لssی دعssوت فکssر و ذ ہے۔ ہ ے ے ے ہ ہے’’بوطیقا‘‘ ک آخر میں جssو اسssتعار کی بحث کی اس میں اسssتعار ہے ے ے

چssان ہک استعمال پر قدرت کو اعلی درج ک شssاعر کی فطssانت کی پ ے ے ے( )۲۴۷ہے۔قرار دیا

وتی لیکن تشssبی ت پر اسssتوار ہاگرچ استعار کی بنیاد بھی مشاب ہے ہ ہ ہ ہہے۔اور استعار میں بنیادی فssرق موجssود انیس نssاگی ’’شssعری لسssانیات‘‘ ہ

یں: وئ لکھت ہمیں تشبی اور استعار کافرق واضح کرت ے ے ہ ے ے ہ

ت کssو جب معssنی م اصول مشاب ت اشیا کی دریافت کاایک ا ہ’’ مشاب ہے۔ ہ ہتی … اگssرچ مشssاب ہآفرینی ک لی استعمال کیاجائ تو تشبی جنم لیتی ہ ہے ہ ے ے ےوتی لیکن بنیssادی فssرق ی ک ی صssورت کارفرمssا ہاستعار میں بھی ی ہے ہ ہے ہ ہ ہوتی مشsب اور مشsب ب میں تعلssق ہتشبی میںوج شب عیssاں اور نمایsاں ہ ہ ہے۔ ہ ہ ہ ہر کرن ک لی کی سی، کاسا،ایسی،جیسی ،مثssل ،ماننssد اس طssرح ےظا ے ے ہ

: غالب کامصرع ارا لیاجاتا ہےوغیر کی معاون لسانی تراکیب کاس ہ ہے۔ ہ ہ

ےچال جیس کڑی کمان کاتیر

یں ک مستعال اور مستعار تی استعار میں ی ضروری ن ہ… تقابلی یا مشاب ہ ہ ہ ہ ہ(‘‘ … ۔من کو ایک دوسر کی موجودگی کااحساس دلایاجائ ے ے )۲۴۸ہ

ی اسssتعار ت یں ک مشssاب ہانیس نssاگی کی رائ میں ی ضssروری ن ہ ہ ہ ہ ہ ےو کیونک بعض اوقات تضاد ک ذریع بھی صssورت حssال واضssح ےکی بنیاد ے ہ ہ

: ہےکی جاتی مثلا غالب کاشعر ہے۔

ان م ستم زدگاں کا ج ہےکیا تنگ ہ ہ

ہےجس میں ک ایک بیض مور آسمان ) ہ )۲۴۹ہ

Page 240: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

یں بلک تقابل اور تضاد ت پر ن ہاس شعر میں استعار کی بنیاد مشاب ہ ہ ہی شssعری لسssانیات کی ہپراسssتوار یعssنی تطssابق اور تخssاطب دونssوں ہے۔

یں بقول انیس ناگی: م کردار ادا کرتی ۔تکمیل میں ا ہ ہ

ی … استعار معssرفت اور آگssا ہ’’استعار ناقابل حصول معانی کاحصول ہ ہے ہ(‘‘ )۲۵۰ہے۔کی لسانی تشکیل

نی اور لسانی عمل ی شاعر کی داخلی ہاستعار بیک وقت ایک ذ ہے۔ ہ ہہےواردات کssو خssارجی واقعssات اور حقssائق س متعلssق کرتssا اور خssارجی ےاس عمssل میں ہے۔حقائق کو جذب اور تاثر کی داخلیت س متعssارف کراتssا ے ہےاستعار کی حیثیت ایک ایس پل کی جو شssاعر ک تخلیقی شssعور کssو ہے ے ہ

( ہے۔دو دنیائوں س متعلق کرتا )۲۵۱ےہغالب کی شاعری میں استعار ان ک اسی لسانی عمssل کssا حص ے ےےیں جو قاری کو نامعلوم س معلssوم اور دور دراز امکانssات کی معssرفت ہ

: یں کلام غالب میں استعاروں کی رنگارنگی دیکھی ےبخشت ۔ ہ ے

ل بینش ن ب حیرت کد شوخی ناز ہا ہ ے ہ

ر آئین کو طوطی بسمل باندھا ) ہجو )۲۵۲ہ

ہوحشت پ میری عرص آفاق تنگ تھا ہ

)۲۵۳ہےدریا زمین کو عرق انفعال )

ار اگر بھی ، ب ہےحنائ پائ خزاں ہ ہے ے ے

)۲۵۴ہےدوام کلفت خاطر ،عیش دنیا کا )ائی ن پوچھ ائ تن ہکاو کاو سخت جانی ہ ے ہ

Page 241: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ےصبح کرناشام کا لانا جوئ شیر کا ) )۲۵۵ہے

ار یں ، تجھ کودکھاتا ورن داغوں کی ب ہدل ن ہ ہ

)۲۵۶اس چراغاں کا ،کروں کیا ، کارفرما جل گیا )

ےچھوڑا م نخشب کی طرح دست قضا ن ہ

وا تھا ) نوز اس ک برابر ن ہخورشید ہ ے )۲۵۷ہ

ہن چھوڑی حضرت یوسف ن یاں بھی خان آرائی ے ہ

ہےسفیدی دید یعقوب کی پھرتی زنداں پر ) )۲۵۸ہیں ی کssرت ن کی نشssان د ۔درج بالا اشssعار غssالب ک فلسssفیان ذ ہ ے ہ ہ ہ ےیں بلک ’’معنی آفرینی‘‘ قرار دیت تھ ےغالب شاعری کو’’قافی پیمائی‘‘ ن ے ہ ہ ہ

ہاور معنوی امکانات کوچند در چنssد کssرن ک لssی انھوںssن جن عناصssر پ ے ے ے ےبقssول پروفیسssر اسssلوب احمssد رسssت ہے۔زور دیssا ان میںاسssتعار سرف ہ ہ ہے

انصاری:ےó’’ موجود دور کی تنقیدی حسیت فن شssاعری ک جن عناصssر پssر زور ہام یں یعssنی اب اں پsائ جssات ہ���دیتی و تقریبا سب ک سب غsالب ک ہ ے ے ہ ے ے ہ ہےہک علاو طنز،ذومعنویت، پیکر نگاری،استعاراتی بیان، رمز بلیssغ اورسssب ےمی آمssیزش ہس بssڑھ ک اسssتعار کااسssتعمال اور فکssر و جssذب کی بssا ے ے ے(‘‘ … رچمssک اٹھتssا ۔اورتنائو… ان سب ک استعمال س شssاعری کاجو ہے ہ ے ے

۲۵۹(ہغالب کی شssاعری میں تشssبی کی ب نسsبت اسsتعاراتی انsداز زیsاد ہ ہہنمایاں دکھائی دیتا کیssونک تشsبی ایsک صssاف اور واضsح پsیرای جب ک ہے ہ ہ ہ ہےغssالب ۔استعار میں جذب اور خیال کو ملفوف انssداز میں پیش کیاجاتssا ہے ے ہ

Page 242: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ےشاعری کو’’گنجین معنی کا طلسم‘‘ بنssان ک لssی اور اخفssائ حssال ک ے ے ے ے ہکیssونک اسssتعار خیssال کی یں ہلی استعاراتی اور رمزی پیرای اختیار کرت ہ ۔ ہ ے ہ ہ ے ہے۔پیچیدگی کو مزید وسعت اور تقویت بخشssتا پروفیسssر اسssلوب احمssد

: ےانصاری کی رائ ملاحظ کیجی ہ ے

وم کی توضssیح ک اں استعار کاتفاعل ن محض معssنی ومف ے’’غالب ک ہ ہ ے ہ ےہلی اور ن تزئین و آرائش بیssان ک لssی … بلک خیssال کssو ب حssد کمssال ہ ے ے ہ ہے ےلوئssوں کوسssامن لان ک لssی …… ےوسعت دین اور اس ک گونا گوں پ ے ے ے ہ ے ے

توں کو سssامن ےاس ک استعمال کا جواز حقیقت کی مختلف ابعاد اور ج ہ ےےلانااور متشکل کرنا اور و بھی ایسی برجستگی اور سssرعت ک سssاتھ ہ ہے

(‘‘ ونا ناگزیر ہے۔جس س احساس حیرت کاپیدا ہ )۲۶۰ےت تھ ک ان ک استعارات پر مبنی اشعار ک معssنی یں چا ےغالب ن ے ہ ے ے ہ ہہمتعین کssی جاسssکیں بلک و ان اسssتعارات کssو توسssیع معssنی کاوسssیل ہ ہ ےیں ک تمام کssرت ام کاا ت تھ چنانچ و ان میں ایس تحیر اوراب ہبناناچا ہ ے ہ ہ ے ہ ہ ے ے ہیں شssمس الssرحمن وم نکلssت چل آت وم در مف ۔بssات در بssات اور مف ہ ے ے ے ہ ہ

ےفاروقی کی تحقیق ک مطابق:

یں بلک توسssیع ہ’’ عرب شعر یات میں استعار وسssیل علم ک طssور پssر ن ہ ے ہ ہہےمعنی ک وسیل کی حیثیت س برتا گیا یعنی عرب شssعریات اور بssڑی ے ے ے

یں ہےحد تک تمام کلاسیکی مشرقی شعریات میں استعار کااصول ی ن ہ ہ ےاں ہ����ک اس ک ذریع کssوئی بssات ثssابت یssا منکشssف کی جssاتی بلک ی ہ ہے ے ے ہم ک اس ک ذریع بعض ا وقات و معنی بھی وجود ہاستعار اس لی ا ے ے ہ ہے ہ ے ہ

یں جsssو کلام ) ہمیں آت یں رکھsssت بلکDiscoursے ہ(س منطقی تعلsssق ن ے ہ ے‘‘)Semioticاشاراتی یں ۔تعلق رکھت ہ )۲۶۱ے

: ےاستعار پر مبنی درج ذیل شعار دیکھی ے

وتا مارا جو ن روت بھی تو ویراں ہگھر ے ہ ہ

وتا ) وتا بو بیابیاں ہ بحر گر بحر ن ہ )۲۶۲ہ

Page 243: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ہےدل ودیں نقد لا، ساقی س گر سودا کیاچا ے

ہےک اس بازار میں ساغر متاع دست گرداں ) )۲۶۳ہ

ر آرزو وں اور ماتم یک ش ہاب میں ہ

، تمثال دار تھا ) ہ توڑا جو تو ن آئین )۲۶۴ے

اں دیکھی تھم ےرو میں رخش عمر ک ے ہ ہے

اتھ باگ پر ن پا رکاب میں ) ہےن ہ ہے ہ )۲۶۵ے

ےتری فرصت ک مقابل ا عمر ے

یں ) ہبرق کو پا ب حنا باندھت ے )۲۶۶ہ

ہےجلو از بس ک تقاضائ نگ کرتا ہ ے ہ ہ

ونا ) ر آئین بھی چا مژگاں ہجو ہے ہے ہ )۲۶۷ہ

ر قطر ساز انا البحر ہےدل ہ ہ

مارا پوچھنا کیا؟ ) یں ہم اس ک ہ ے )۲۶۸ہ

اں ر اندیش کی گرمی ک ہعرض کیجی جو ہ ہ ے

)۲۶۹ہکچھ خیال آیا تھا وحشت کا ک صحرا جل گیا )ےڈاکٹر جمیل جالبی کی رائ میں:

Page 244: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

یں و ایssک دم س سssمجھ میں ے’’ غال ک اشعار میں جو اسssتعار آت ہ ہ ے ے ے ب�ی ان کی آمssد کی یں اور ی ل بجلی کاسا ایک شssاک دیssت یں آجات پ ہن ہ ے ے ہ ے۔ ہ

مار ماری ذکاوت، اں یں ج ےدلیل اور پھر فکر کی دنیا میں ل جات ہ ہ ہ ہ ے ے ہےیں حssالی ن اس ےتجرب اور محسوسات گنجین معنی ک طلسم کھولت ہ ے ے ہ ےیں کیsا لیکن و لssوگ جوجدیsد ہخصوصیت کو ندرت ک کر پsورا حssق ادا ن ہ ہہ

نچ ر اں پ یں ک غالب ک یں جانت ہےمابعد الطبیعیات ک رنگ س واقف ہ ہ ہ ہ ے ہ ے ے(‘‘ ۔یں )۲۷۰ہ

ایت درج مسsssتعمل اں ’’وحشsssت‘‘ اور’’صsssحرا‘‘ دو ن ہغsssالب ک ہ ہ ےیں جن کssاتعلق یں نssیز ایس اسssتعاروں کی تعssداد بھی کم ن ہاسssتعار ے ہ ے، شssرر اورآتش و، سssرو چراغssاں، شssعل ہحرارت، گرمی اور روشنی س ہ ےیں ک غssالب حssرکت اور ہجیس استعار اس امر کی طرف دلالت کرت ہ ے ے ےاںایssک مرکssزی ‘‘ بھی غssالب ک ’’آئین یں ہزندگی کی حرارت ک شssاعر ے ہ ۔ ہ ے ا مثلا ہے۔استعار اور اس کااستعمال مختلف انداز میں بار بار کیا جاتا ر ہ ہے ہ

اری وغیر ہ۔آئین دار، آئین ساز، آئین دل، آئین باد ب ہ ہ ہ ہ ہ

: ےچندمنتخب اشعار ملاحظ کیجی ہ

نوز یں صقیل آئین ہیک الف بیش ن ہ ہ

وں میں جب س ک گریباں سمجھا ) ہچاک کرتا ے )۲۷۱ہ

یں سکتی ہلطافت ب کثافت جلو پیدا کر ن ہ ے

اری کا ) ہچمن زنگار آئین باد ب ہ )۲۷۲ہے

ر تا ب ذر دل و دل آئین ہاز م ہے ہ ہ ہ

ت س مقابل آئین ) ہطوطی کو شش ج ہے ے )۲۷۳ہ

Page 245: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ن کی وضع یاد تھی ےکب مجھ کو کوئ یار میں ر ہ ے

ہآئین دار بن گئی حیرت نقش پا ک یوں ) )۲۷۴ہہدیر و حرم آئین تکرار تمنا

یں ) ہواماندگی شوق تراش پنا ہے )۲۷۵ےشان الحssق حقی غssالب یں ۔مذکور امثال سرسری مطالع کانتیج ہ ہ ے ہ

: یں ک ن میں حق بجانب ہک استعارات بالخصوص آئین کی نسبت ی ک ہ ے ہ ہ ہ ے

ے’’ آئین کی مختلف صفات کی نسبت س غالب ن اس لفظ کو مختلssف ے ےہمعنی میں اس طرح اسssتعمال کیssا ک ی ن صssرف اسssتعار بلک لغت بن ہ ہ ہ ہ ہے

(‘‘ )۲۷۶ہے۔گیاہغالب ک اسی انداز خاص کو اسssلوب احمssد انصssاری ’’اسssتعار در ےارت اور ی لسssانی م یں غssالب کی ی ہ���اسssتعار ‘‘کی تکنیssک قssرار دیssت ہ ۔ ہ ے ہ

ےباریک بینی انھیں شاعر امروز و فردا قرار دین ک لssی کssافی ان ک ہے۔ ے ے ےیں اور بیssک وقت ان کی لسssانی ہنادر استعار ان کی فطانت کی دلیssل ے

۔بصیرت اور وجدانی ادراک کامن بولتا ثبوت بھی ہ

)ع ہےبس ک لیلائ سخن محمل نشین راز ے )۲۷۷ہکنایاتی اسلوب اور رمز بلیغ:

ہکلام غالب میں لسانی سطح پssر تssاز کssاری،جssدت پسssندی اور فنیں جssو انھیں زبssان کاایssک ہکssاران اپج ک نssوع ب نssوع پssیرائ بssرت گssئ ے ے ے ہ ے ہاں الفssاظ کی ت یں ان ک ی ہہزبردست فن کار ثابت کرن ک لی کافی ہ ے ۔ ہ ے ے ے

ڈاکsٹر ہے۔داری اور علامتی فضsا دنیsائ تغsزل میں ایsک نیsا انsداز رکھsتی ے: ہعبادت بریلوی کی رائ میں غالب کا فنی کارنام ی ک ہے ہ ہ ے

ے’’ انھوں ن اردو شاعری میں علامت نگاری کو ایssک اسssلوب کی حیssثیتار ک لssی ےس مسssتقل حیssثیت دی اور ن صssرف ابلاغ بلک جمالیssاتی اظ ے ہ ہ ہ ے

ےبھی اس کssو اس طssرح اسssتعمال کیssا ک اردو شssاعری میں اس ن ایssک ہہرجحان کی حیثیت اختیار کر لی… ان ک خیال میں ناز و غمssز کی بssات ے

Page 246: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

د حssق کی گفتگssو ’’ بssاد وسssاغر‘‘ میں ہدشssن و خنجssر میں اور مشssا ہ ہ ہ(‘‘ ہے۔کرناشاعر ک لی ناگزیر ے )۲۷۸ے

ےر چند ک غالب س قبل بھی شاعری رمز و ایمssا س عبssارت تھی ے ہ ہی تھی ہاور علائم و رموز ک پیرائ میں دلی جذبات کی ادائیگی کی جار ے ے ےلیکن غالب ن رمز و ایما کاایک ایسا منفssرد اور مسssتقل نظssام متعssارفغssالب کی لسssانی نکت وری ہکروایا جس س اردو غssزل ابھی ناآشssنا تھی ۔ ے

ہن اس فن کادرج عطا کیا بقول ڈاکٹر عبادت بریلوی: ے ے

ے’’ غالب س قبل اردو شاعری میں رمز و ایما کی روایت تssو موجssودتھیوا و ت داری کی اتھوں پیدا یں تھا، جو ان ک ہہلیکن اس میں ی بانکپن ن ہ ۔ ہ ہ ے ہ ہغالب ن اپنی فکر کی اتھوں وجود میں آئی یں تھی جو ان ک ےکیفیت ن ۔ ہ ے ہہنسبت س اس رمز و ایما کو زیاد ت دار بلک کسی حد تک پیچ دار بنادیssا ہہ ہ ےام آج کی شssاعری ام س جssاملیں ی اب ہ���اور اس طرح اس کی حssدیں اب ہ ۔ ے ہغssالب ن آج س سوسssال قبssل ےک لی ایک اسلوب کی حیثیت رکھتssا ے ۔ ہے ے ے

(‘‘ ام کوایک اسلوب بنادیا… ۔اس اب )۲۷۹ہہی درست ک غالب کی رمزیت وایمائیت ،پیچیssد خیssالی اور مشssکل ہ ہام کی ہ���پسندی س رغبت ک نتیج میں بعض اوقssات ان کی شsاعری اب ے ے ےنر یں ام بھی غالب کا عیب ن ہ����سرحدوں کو چھوتی نظر آتی لیکن ی اب ہ ہ ہ ہےام کا دارومدار شاعر یا فن کار کی فکر س کم اور قاری ے یوں بھی اب ہ ہے۔ام ر برٹ ریڈ ن درست لکھssا ک اب وتا ہ���ک ذوق اور علمیت پر زیاد ہ ہے ے ہ ہے۔ ہ ہ ےوتssا جب نssوں میں وتا بلک خود پڑھssن وال ک ذ یں اں ن ہے۔شاعر ک ی ہ ہ ے ے ے ہ ہ ہ ہ ےنچ پssات اور اس کی پssرواز یں پ ےو شاعر ک پیچید تجربssات کی ت تssک ن ہ ہ ہہ ہ ے ہ( یں م تصور کر لیت یں د سکت تو اس ک کلام کو مب ۔تخیل کاساتھ ن ہ ے ہ ے ے ے ہ

۲۸۰(ےارسssطو ک زمssان س ل کssر دور حاضssر تssک شssاعری ک لssی ے ے ے ے ے

ام کو پسندیدگی کی نگا س دیکھا گیا نطش بھی ےعلامتی انداز اور اب ہے۔ ے ہ ہوتی و اپssن آپ کssو زیssاد م گیر ’’جو چیز ا ک ہاس خیال کا حامی ر ے ہ ہے ہ ہ ہ ہ ہے ہکلام غالب کا حسن بھی اس کی ‘‘ ۔س زیاد چھپان کی کوشش کرتی ہے ے ہ ےےت در ت معنویت میں پوشید انھوں ن لسssانی و اسssلوبیاتی فن تssدبیر ہے۔ ہ ہہ ہہ

Page 247: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

د کاقssاری گو ان کی قssدر اس ع ارا لیا ام کاس ہ���ک طور پرپیچیدگی اوراب ۔ ہ ہ ےیں کssر سssکا لیکن اسssی انssداز خssاص ن انھیں آفssاقیت بخشssی اپssنی ۔ن ے ہ

: ہشاعری کی بابت ان کانظری ی تھا ک ہ ہ

ی دام شنیدن جس قدر چا بچھائ ےآگ ہے ہ

ےمدعا عنقا اپن عالم تقریر کا ) )۲۸۱ہے

ےن ستائش کی تمنا ن صل کی پروا ہ ہ

ی ) یں مر اشعار میں معنی ن س یں ہگر ن ہ ے ہ )۲۸۲ہوتsا ک غsالب اپsن ےلسsانیات غsالب کامطsالع کیاجsائ تsو انsداز ہ ہے ہ ہ ے ہ

ت آگ تھ گو و اپن زمان میں اجنبیت کاشssکار ر لیکن ہےزمان س ب ے ے ہ ے۔ ے ہ ے ےہآج ان کی شاعری کssو ب پنssا لسssانی ومعنssوی امکانssات کssاامین تسssلیم ےا ان کی شssاعری میں نssئ اشssاروں اورنssئی علامتssوں کاایssک ےکیاجار ہے۔ ہیں بلک انھو ں ن غزل ک روایssتی ی ن ےباقاعد نظام کارفرما صرف ی ے ہ ہ ہ ہے۔ ہ‘‘ اور’’ گssل و بلبssل‘‘ یم بخش ’’شssمع و پssروان ہعلائم کssوبھی نssئ مفssا ے۔ ہ ےنssگ بssدل اں اپنا پرانا رنگ و آ ہجیسی گھسی پٹی علامتیں بھی غالب ک ی ہ ے

وتی مثلا: ہے۔کر نمودار ہ

مرگ اور خاموشی کی علامت:ل زباں میں مرگ خاموشی ہےزبان ا ہ

وئی زبانی شمع ) ہی بات بزم میں روشن )۲۸۳ہار: ری سوچ کااظ ہ رشک و حسد، جلاپا، کرب و دکھ، تردد اور گ ہ

ےیاں نفس کرتا تھا روشن شمع بزم ب خودی

)۲۸۴ہجلو گل واںبساط صحبت احباب تھا )ائی اور یاد ک معنوں میں: ےلاتعلقی ،تن ہ

Page 248: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

وئ ستی لی وں داغ حسرت ےجاتا ہ ے ہ ہ

ا ) یں ر ہوں شمع کشت در خور محفل ن ہ ہ )۲۸۵ہحسن و جمال کی افسردگی ،خوبی کاخرابی میں بدلنا:

وا سرد جو بازار دوست ہےآمد خط س ہ ے

)۲۸۶ہدود شمع کشت تھا شاید خط رخسار دوست )ےماتمی لباس، فنا اور موت ک معنوں میں:

ہےشمع بجھتی تواس میں س دھواں اٹھتا ے ہے

وا میر بعد ) ےشعل عشق سی پوش ہ ہ )۲۸۷ہےزندگی ک جبر کی دلیل،مجبوری:

و جز مرگ علاج ستی کا اس کس س ہغم ے �ب ہ

ون تک ) ر رنگ میں جلتی سحر ےشمع ہ ہے )۲۸۸ہےشمع بطور ماتم کد کاچراغ:

وتا آزادوں کو بیش ازیک نفس یں ہےغم ن ہ ہ

م ) یں روشن شمع ماتم خان ہبرق س کرت ہ ہ ے )۲۸۹ےو: ہفانی، غیر یقینی جس کاانجام ط ے

ل بزم واخوا ا یں یں ہکیا شمع ک ن ہ ہ ہ ہ ے

ی جاں گداز تو غم خوار کیا کریں ) ہوغم )۲۹۰ہمت: ادر شا ظفر ، ہب ہ ہ

ےاس شمع کی طرح س جس کو کوئی بجھاد ے

وں داغ ناتمامی ) وئوں میں ہمیں بھی جل ہ )۲۹۱ےو،عشق: ،جس ک دم س رونق نگام ہوج ے ے ہ ہ ہ

Page 249: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ہےظلمت کد میں میر شب غم کاجوش ے ے

ہےاک شمع دلیل سحر سو خموش ہے

وئی ہداغ فراق صحبت شب کی جلی

ہےاک شمع ر گئی سو و بھی خموش ) ہ ہے )۲۹۲ہاثر، سوز و گداز اور عرفان:

ب�حسن فروغ شمع سخن دور اس ہے

ل دل گداخت پیدا کر کوئی ) ےپ ہ ے )۲۹۳ہار وگلاب کاعاشق ایک خوش الحssان پرنssد ہاسی طرح’’بلبل ‘‘ جو ب ہیم ک سلسل میں جدت و روایت کاحسین امتزاج ے اس علامت کی تف ے ہ ہے

: ےملاحظ کیجی ہ

، پاگل پن، دیوانssوں ےعقل س عاری ،احمق، جس کامذاق اڑایا جائ ےےکی سی حرکتیں کرن والا:

ائ گل یں خند ےبلبل ک کاروبار پ ہ ہ ہ ہ ے

یں جس کوعشق خلل دماغ کا ) ت ہےک ہ ے )۲۹۴ہےفریاد کرن والا، مبتلائ درد، رون اور سسکن والا: ے ے ے

ائ بلبل زار ےبجا گر ن سن نال ہ ہ ے ہ ہے

ہےک گوش گل نم شبنم س پنب آگیں ) ہ ے )۲۹۵ہ، جس کssا دکھ کلیج چssیر کssر رکھ ہجس کی آ و زاری میں ب حssد اثssر ہے ے ہ

: ےد

تا کون نال بلبل کو ب اثر ےک ہ ہے ہ

و گئ ) ےپرد میں گل ک لاکھ جگر چاک ہ ے )۲۹۶ےو: ہخوشی ک گیت گان والا، جس کی آواز خوشی کی آمد کی دلیل ے ے

Page 250: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ار کی جو بلبل نغم سنج ہآمد ب ہے ہے ہ

)۲۹۷ہےاڑتی سی اک خبر زبانی طیور کی )ےغالب کی رمزیت و ایمائیت ن تنگنائ غزل میں بحssرب کssراں کی ے ےم گیری پیدا کر دی غالب ن رمز و ایمssا، اشssار وکنssای ہسی وسعت و ہ ے ہے۔ ہ ہےک ذیل میں بھی رنگارنگی اختیار کی اور چنsددر چنsد تکsنیکیں بsروئ ہے ے

یں، کبھی یں کبھی نادر اور اچھوتی تراکیب کااستعمال کرت ہکار لائ ے ۔ ہ ےیں تssوکبھی خیssال کی یں کبھی پیکر تراشت ارا لیت ہعلائم و رموز کاس ے ہ ے ہےکچھ کڑیاں حذف کرک قاری ک ذوق تجسس اور طائر تخیل کو دعوت ےیں تاک و شعر ک مضsمرات ،لسsانی امکانsات اور بیsان کی ےپرواز دیت ہ ہ ہ ےے۔گمشد کڑیوں کی بازیافت کر سssک اس نssوعیت کی چندشssعری امثssال ہ

: ےملاحظ کیجی ہ

ہبوئ گل ، نال دل، دود چراغ محفل ے

ےجو تری بزم س نکلا سو پریشاں نکلا

)۲۹۸(تو اور آرائش خم کا کل

ائ دور٭ دراز ےمیں اور اندیش ہ ہ

)۲۹۹(یں ان ک دست و بازو کو ےنظر لگ ن ک ہ ہ ے

یں ہی لوگ کیوں مر زخم جگر کو دیکھت ے ے ہ

Page 251: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

)۳۰۰(ےعاشقی صبر طلب اور تمنا ب تاب

ون تک ےدل کا کیا رنگ کروں خون جگر ہ

)۳۰۱(ہتماشا کر ا محو آئین داری ے

یں م دیکھت ہتجھ کس تمنا س ے ہ ے ے

)۳۰۲(ش ساقی گردوں س کیا کیج ےمئ عشرت کی خوا ے ہ ے

ہلی بیٹھا اک دو چار جام واژگوں و بھی ہے ے

)۳۰۳(ہےمری تعمیر میں مضمر اک صورت خرابی کی

قاں کا ہیولی برق خرمن کا خون گرم د ہے ہ

)۳۰۴(م کر گنجف باز خیال ہمحفلیں بر ہے ے ہ

م ہیں ورق گردانی نیرنگ یک بت خان ہ ہ

)۳۰۵(

Page 252: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

و ک پھر ن تھمتا ہرگ سنگ س ٹپکتا و ل ہ ہ ہ ے

وتا و ی اگر شرار ہجس غم سمجھ ر ہ ہ ہے ے

)۳۰۶(ےغم دنیا س گر پائی بھی فرصت سر اٹھان کی ے

ےفلک کا دیکھنا تقریب تیر یاد آن کی ے

)۳۰۷(ی کی ہغssالب ک اس کنایssاتی اسssلوب کssو ان ک نظssام اسssتعار ہ ے ے

پروفیسر اسلوب احمد انصاری کلام غالب ک ےتوسیع قرار دیا جاسکتا ۔ ہےیں ان کی رائ ک لssو کssو ’’رمssز بلیssغ‘‘ س تعبssیر کssرت ےاس منفssرد پ ے ۔ ہ ے ے ہ

مطابق:وئی یں مسssتعمل یں ک اں ک ہے۔’’ ایک منفرد فنی تssدبیر جssو غssالب ک ی ہ ہ ہ ہ ے

ی کی طssرح اس کامssدار بھیConceitرمز بلیغ ) ہ( استعار اور تشssبی ہ ہ ہے۔ن مختلف اشیا ک درمیان دریssافت ، جو ذ ےمماثلت ک اس احساس پر ہ ہے ے

اجاسssکتا ک رمssز بلیssغ و اسssتعار جس ےکرتا اور نمایssاں کرتssا ی ک ہے ہ ہ ہ ہے ہ ہ ہے۔و…،‘‘) )۳۰۸ہطوالت دی گئی

یں: ہاپن ایک دوسر مضمون میں مزید لکھت ے ے ے

ے’’ غالب کاشعری ادراک اور ان کی حسیت سترھویں صدی ک اوائل ک ےےبرطssانوی مابعssد الطبیعیssاتی شssاعروں جیس جssان ڈن اور مارویssل ک ے

لوئوں کsو ایsک وحsدت ر مختلف پ ہمماثل جو تجرب ک متضاد اور بظا ہ ے ے ہےیں اور اس ضssمن میں غssالب ن رمssز ےمیں سمون کی صلاحیت رکھssت ہ ے ے

‘‘)conceitبلیغ یعنی ) ہے۔(کی فنی تدبیر س جگ جگ کا م لیا ہ ہ )۳۰۹ے

Page 253: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ےرمز بلیغ ک استعمال میں ان اشیا اور تجربات ک مssابین ممssاثلت ےوتssا بلک و یں رکوئی ربssط و تعلssق ن ہکارشت قائم کیاجاتا جن میں بظssا ہ ہ ہ ہ ہے ہیں جس ک نssتیج میں ےبمراحssل ایssک دوسssر س دور ک جاسssکت ے ہ ے ہے ے ے

( تزا زبھی جت و ا ۔احساس حیرت بھی جنم لیتا اور ب ہ ہ )۳۱۰ہےہڈاکٹر جانسن ن اس کی تعریف ی کی ک ی غیر مماثل اشssیا میں ہ ہے ہ ےہمماثلت کی تلاش یعنی ایس انمل، ب جوڑ اور دوافتاد مssدرکات میں ے ے ہےی توں کی نشssان د و مخفی مشsاب ر کوئی نقط اتصssال ن ہجن میں بظا ہ ۔ ہ ہ ہ ہن میںایssک م کرتssا اس س ذ ی کssاثبوت فssرا ہکرنا شاعر کی ژرف نگssا ے ہے۔ ہ ہ

م احساس حیرت ک ساتھ اشیا ک وتی اور ےفراخی اور کشادگی پیدا ے ہ ہے ہیں ن کبھی منتقssل ن یں جن کی طرف ذ لوئوں کو ب نقاب دیکھت ہان پ ہ ہ ے ے ہیں اں کsو متعین کsرتی ہوا تھا… شاعر کی دور بین نظریں ایsک ربsط پن ہ ہ

( یں ون لگت ن ک بنددریچ وا ۔اور قاری ک ذ ہ ے ے ہ ے ے ہ )۳۱۱ےایت ہ���غssالب اپssنی نکت رسssی اور طبssاعی ک سssبب رمssز بلیssغ کssو ن ے ہ

یں اوردیوان غالب رمز بلیغ کی مsوثر امثssال س ےکامیابی س نبھاسکت ہ ے ے: ےبھراپڑا چنداشعار بطور حوال ملاحظ کیجی ہ ہ ہے۔

ہےنقش فریادی کس کی شوخی تحریر کا

ر پیکر تصویر کا ) ن ہکاغذی پیر ہ )۳۱۲ہے

ار یں تجھ کو دکھاتا ورن داغوں کی ب ہدل ن ہ ہ

)۳۱۳اس چراغاں کا کروں کیا کار فرما جل گیا )

وں میں ک ہےمقتل کو کس نشاط س جاتا ہ ہ ے

ہپر گل خیال زخم س دامن نگا کا ) )۳۱۴ےوں ہنوز محرمی حسن کو ترستا ہ

Page 254: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ر بن مو کام چشم بینا کا ) ہکر ہے )۳۱۵ے

یں سکتی ہلطافت ب کثافت جلو پید اکر ن ہ ے

اری کا ) ہچمن زنگار آئین باد ب ہ )۳۱۶ہے

ہےیں بسک جوش باد س شیش اچھل ر ے ے ہ ہ ہ

ہر گوش بساط سر شیش باز کا ) ہے ہ )۳۱۷ہہچھڑک شبنم آئین برگ گل پ آب ہ ہے ے

ار ) ہےا عندلیب وقت وداع ب ہ )۳۱۸ے

ہےنوز اک پرتو نقش خیال یار باقی ہ

ےدل افسرد گویا حجر یوسف ک زنداں کا ) ہے ہ )۳۱۹ہوتssا اگssر دوازکssار ارت کامتقاضssی ہےرمز بلیغ کااستعمال فنکاران م ہ ہ ہہاور بعید از قیاس تماثیل لائی جائیں توشاعری کssو کنssدن وکssا بssر آوردن ہنی ورزش بن جاتی کلام غssالب میں ابتssدائی دور ہے۔ک مصداق ناگوار ذ ہ ے‘‘ ک اشssعار میں بآسssانی ےشssاعری س اس کی مثssالیں ’’نسssخ حمیssدی ہ ہ ے

یں ،مثلا: ہڈھونڈی جاسکتی

ہشمار سبح مرغوب بت مشکل پسند آیا

)۳۲۰ےتماشائ بیک کف بردن صد دل پسند آیا )ا وں ورن غافل بار ہمیںعدم س بھی پر ہ ہ ے ے

ےمیری آ آتشیں س بال عنقا جل گیا ) )۳۲۱ہہن ک ےدل آشفتگاں خال کنج د ہ

Page 255: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

یں ) ہسویدا میں سیر عدم دیکھت )۳۲۲ےےاگرچ غالب کو خوداپنی شاعری کای رخ عزیز تھا غالب ک نزدیssک ۔ ہ ہر معنی تssک رسssائی حاصssل ہفن کی شان ی ک تامل و تفکر ک بعد گو ے ہ ہے ہ

یں: ت وئ ک ہکی جائ اپن اسلوب شعری کی طرف اشار کرت ے ہ ے ہ ے ہ ے ے۔

وتی تصدق توضیح ام پ ہےمر اب ہ ہ ہ ے

ہےمر اجمال س کرتی تراوش تفصیل ) ے )۳۲۳ےےغالب ایک نکت آفریں شssاعر تھ نکssت س نکت اور بssات س بssات ہ ے ے ے۔ ہ ۔نکالنا انھیں مرغوب تھا مختلف اور متنوع خیالات کو ایک محور پsر یکجsا ۔کرنااور کوئی نئی بات اور نیاخیال پیش کرنا انھیں خوب آتا تھا پروفیسر

ےاسلوب احمد انصاری کی رائ میں:

وسکتی لفظی اور معنوی، لفظی نکت ہ’’ نکت آفرینی بھی دو قسم کی ہے ہ ہہآفریssنی کامقصssد تجssرب ک متضssاد اور مخssالف اور پیچیssد عناصssر اور ے ہلوئوں کاادراک کرنااور انھیں اپن شssاعران شssعور میں سssمو کssر قssاری ہپ ے ہاں معنssوی نکت آفریssنی ن ک گوشوں کو تابانی بخشنا غالب ک ی ہک ذ ہ ے ۔ ے ہ ے

(‘‘ ،لفظی پر کم… ۔پر زیاد زور ہے )۳۲۴ہاں ایس ا شعار کی ےاسلوب احمدانصاری کی رائ میں غالب ک ی ہ ے ےت زیاد جن کی تفسیر شیکسپیئر کی عظیم ڈرامائی شssاعری ہےتعداد ب ہ ہ، یں… جن کی فلسssفیان م مختلssف سssطحوں پssر کssر سssکت ہکی طssرح ہ ے ہیں ایس اشssعار ان م بیک وقت کر سکت ےسیاسی اور شخصی تفسیر ۔ ہ ے ہم یں جن کی آب و تssاب اور خssیر گی س یروں کی ماننssد وئ ہترش ے ہ ہ ے ہ ے

( یں وسکت ۔ر زاوی نگا س لطف اندوز ہ ے ہ ے ہ ہ )۳۲۵ہ ہغالب کی نکت سنجی اور نئی معنویت کی تشssکیل کی چنssد مثssالیں

: ےملاحظ کیجی ہ

ی ہب م کس طاقت آشوب آگ ہے ے ے ے

ےکھینچا عجز حوصل ن خط ایاغ کا ہ ہے

Page 256: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

)۳۲۶(

ہےکوئی ویرانی سی ویرانی

ےدشت کو دیکھ ک گھر یاد آیا

)۳۲۷(

ہےاچھا سر انگشت حنائی کا تصور

و کی ہدل میں نظر آتی تو اک بوند ل ہے

)۳۲۸(

ی ےجذب ب اختیار شوق دیکھا چا ہ ے ہ

ر دم شمشیر کا ہےسین شمشیر س با ہ ے ہ

)۳۲۹(

ےتر سرو قامت س اک قد آدم ے

یں ہقیامت ک فتن کو کم دیکھت ے ے ے

Page 257: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

)۳۳۰(

ن کی وضع یاد تھی ےکب مجھ کو کوئ یار میں ر ہ ے

ہآئین دار بن گئی حیرت نقش پا ک یوں ہ

)۳۳۱(

ےکھل گا کس طرح مضموں مر مکتوب کا یارب ے

ےقسم کھائی اس کافر ن کاغذ ک جلان کی ے ے ہے

)۳۳۲(

یں یارب دل ک پار وئی جاتی یں کیوں ےو نگا ہ ہ ہ ہ

و گئیں ی قسمت س مژگاں ہجومری کوتا ے ہ

)۳۳۳(ےطاعت میں تا ر ن م وانگیں کی لاگ ہ ہے

شت کو ہدوزخ میں ڈال دو کوئی ل کر ب ے

)۳۳۴(

Page 258: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ائ صssد ےغالب کی غزل حدیث زندگی جس میں زندگی ک جلو ہ ہ ے ہےیں غsالب ن لسsانی وں ک سsامن رقصsاں نظsر آت مsاری نگsا ےرنگ ۔ ہ ے ے ے ہ ہانت اور ہ���ومعنوی اعتبار س غزل کssو اعتبssار بخشssا و اپssنی طبssاعی و ذ ہ ۔ ےی کی بssدولت غssزل کوحیssات دوام بخشssن میں کامیssا ب ارت ےلسانی م ہ ہ

: یں ک ن میں حق بجانب ہوئ پروفیسر اسلوب احمد انصاری ی ک ہ ے ہ ہ ے۔ ہ

وم کی یں، جن س معssنی ومف لssو نگیssن شssت پ ہ����’’غssالب کی غssزلیں ے ہ ے ہ ہیں اور ان شعاعوں میں الوان مختلف کی جلssو سssامانی ہشعائیں پھوٹتی ہ ہ

(‘‘ )۳۳۵ہے۔نظر آتی : ہروزمر و محاور ہ

ہمشرقی شعریات میں لسانی و شاعران وسائل ک طور پر روزمر ے ہا روز مssر کی چسssتی اور محssاورات ہو محاور کااستعمال مستحسن ر ہے۔ ہ ہ ہے۔کی برجستگی شعر میں جssان ڈال دیssتی ادب کssاعمومی اور تفssریحی

ی قاری ک دل کssو چھssول ل ون س پ ا ک بات مکمل ی ر ےمعیار ی ے ہ ے ہ ے ے ہ ہ ہے ہ ہہبالخصوص درباروں ،محفلوں اور مشssاعروں میں زبssان کssای رخ پسssندید ہ

: یں ک ا جیسا ک حالی ’’مقدم شعر وشاعری‘‘ میں رقم طراز ہر ہ ہ ہ ہے ہ

یں جس میں روزمsر ل زبان عموما اس شعر کو زیsاد پسsند کssرت ہ’’ ا ہ ے ہ ہو واور اگر روزمر ک ساتھ محssاور کی چاشssنی بھی ہ����کالحاظ رکھا گیا ہ ے ہ ہہےتوو ان کو اور زیاد مزادیتی مگر عوام اور خssواص کی پسssند میں بssڑا ہ ہ

ر شssعر کوسssن کssر سssردھنن لگssت ےفرق عوام محاور یا روزمر ک ے ہ ے ہ ہ ہے۔ےیں… مگر خواص کی پسنداور تعجب ک لی صرف روزمssر کssاوزن ک ہ ے ے ہ

یں ک ایssک اں اگر و دیکھssت ، یں ہساتھ سانچ میں ڈھال دنیا کافی ن ہ ے ہ ہ ہے ہ ےےسنجید مضمون معمولی روزمر میں کمال خوبی، صفائی اور ب تکلفی ہ ہ

(‘‘ وتی ا تعجب اور حیرت ہے۔س ادا کیاگیا تو بلاشب ان کو ب انت ہ ہ ے ہ ہے )۳۳۶ےےروزمر محاور ک باب میں حالی کی درج ذیssل آرا بھی قابssل غssور ہ ہ

ہیں:و تقریر وتحریر اور نظم و نثر میں اں تک ممکن ہ’’ روزمر کی پابندی ج ہ ہ

(‘‘ )۳۳۷ہے۔ضروری سمجھی گئی

Page 259: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ی جیس تناسssب اعضssا بssدن ے’’ محاور کو شssعر میں ایسssا سssمجھنا چssا ے ہ ہ(‘‘ )۳۳۸۔انسان میں

ہحال ک خیال میں محاور اگر عمدگی س بانssدھا جssائ تssو بلاشssب ے ے ہ ے ب�ل زبssان عمومssالطف ہ���پست شعر کو بلند اور بلند کو بلند تر کssر دیتssا ا ہے۔

یں لیکن عوام الناس روز مssر ومحssاور ک ت ےزبان اور عمدگی کو سرا ہ ہ ہ ے ہی یں اگsرچ شsعر کامضsمون کیسsا ہر شعر کو سن کر سر دھن لگت ہ ہ ے ے ہ

( و ۔مبتذل یارکیک اور سبک )۳۳۹ہد میں د میں پssروان چssڑھی اس ع ہ���غالب کی شاعران فکssر جس ع ہ ہہروز مر کی چستی اور محاور بندی کssو حسssن تغssزل کامعیssار قssرار دیssا ہلی میں استاد ذوق کی شاعری کssا ڈنکssابج ا تھا لکھنوی شعرا اور د ہجار ۔ ہی تھی اور ا تھا جس میں اردو عssوامی زبssان ک طssور پssر بssرتی جssا ر ہر ے ہر ایس شعر وئ ےروزمر اور محاور بندی کو لطف شاعری خیال کرت ہ ے ہ ے ہ ہی تھیں خود غالب بھی فصssاحت و ر ،وا و مرحبا کی صدائیں بلند ۔پر وا ہ ہ ہ ہ

، روز مssر ک ےبیان ک لssی روز مssر و محssاور کی چسssتی ک قائssل تھ ہ ے ے ہ ہ ے ےل زبان کی سند کو مقدم جssانت تھ غلام حسssنین قssدر ے۔استعمال میں ا ے ہ

یں: ہبلگرامی ک نام ایک خط میں لکھت ے ے

ی ک اصssول میں نssد کی فارسssی اسssی طssرح خssام اور ناتمssام ر ل ہ’’ ا ہ ہ ہی اور اردو ک ےانھssوں ن فارسssی ک قواعssد کی تطssبیق عssربی س چssا ہ ے ے ے

یں‘‘ کی جگ ’’خاک ندی میں’’کچھ ن ہخاص روزمر کی فارسی بنایا کی ہ ہ ے۔ ہیچ نیسssت‘‘ کی جگ ’’خssاک نیسssت‘‘ یں فارسssی میں ’’ یں‘‘ بولssت ہن ہ ۔ ہ ے ہ

(‘‘ ۔کبھی کوئی ن ک گا… ہے )۳۴۰ہہغالب اپن تلامذ ک کلام میں بھی روزمر و محاور کی خو بی کssو ہ ے ہ ے

یں لیکن ذاتی طور پssر انھیں عssوامی مssذاق کssو ملحssوظ رکھssت ت ےسرا ہ ے ہانھوںsن اپsن لsی جsو شsعری ےوئ محssاور بنssدی کsاالتزام پسsند ن تھsا ے ے ۔ ہ ہ ے ہ ہاسلوب اختراع کیا اس میں ندرت خیال کو لطssف محssاور پssر تssرجیح دیو تsو اس ہ���کیونک اگر شعر کالطف صرف روز مر و محssاور پsر منحصsر ہ ہ ہون ک بجائ مزید تا ک قاری کاشعری ذوق پخت ےمیں ی عیب موجود ر ے ے ہ ہ ہ ہے ہ ہیں ک وئ حssالی فرمssات وجاتا جس کssا شssکو کssرت ہابssتری کاشssکار ہ ے ے ہ ے ہ ہے۔ ہ

Page 260: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

یں غssالب ۔عوام الناس مبتذل اور رکیک اشعار پر بھی سر دھنssن لگssت ہ ے ےرا عام پر یں یوں بھی شا ہروز مر و محاور ک ذیل میں ذوق ک پیرو ن ہ ہ ے ے ہ ہوں ن بھssانپ لیاتھssا ک یں تھssا غssالب کی دوررس نگssا ہچلنا انھیں گوارا ن ے ہ ۔ ہےبلاشب ذوق کی زبان روزمsر کی چسssتی اور محssاور کی درسsتگی میں ہ ہےب مثsssل لیکن اس میں آن وال زمsssانوں کی آواز میںsssآواز ملان کی ے ے ہے ے

یں: یں اسی لی فرمات ہسکت ن ے ے ہ

ل خرد کس روش خاص پ نازاں ہیں ا ہ ہ

ت ) ہےپابستگی رسم و ر عام ب ہ )۳۴۱ہہیں: وئ لکھت ہڈاکٹر جمیل جالبی اس صورت حال کاتجزی کرت ے ے ہ ے ہ

ے’’ غالب ک زمان تssک زبssان کssو تssرقی دیssن اور اسssتعمال کssرن ک دو ے ے ے ےہراست مقرر تھ ایک راسssت اسssتاد ذوق کاتھssا جس میں اردو کوعssوامی ے ےہزبssان س قssریب تssر لان کی کوشssش میں عssام محssاروں اور روز مssر ے ےاتھssا… غssالب جssانت تھ ک ہکوشاعری میں کثرت س استعمال کیا جا ر ے ے ہ ےیں اور ان کssاکثرت س اسssتعمال شssاعران وت ہمحاور مرد اسssتعار ے ہ ے ہ ے ہ ےر لطف س خالی کر دیتا … دوسری را فارسssت کی تھی ہزبان کو گ ہے ے ے ہ

ار ک لssی ے… غssالب ن جب اردو میں شssعر ک تssو اپssن خیssالات ک اظ ے ہ ے ے ہے ےارا ل کssر ’’زبssان غssالب‘‘ ارالیا… اس لssی فارسssی کاس ےاسی زبان کاس ہ ے ہ

(‘‘ )۳۴۲۔ایجاد کید نssئ تقاضssوں اور نssئی د ب ع یں اور ع تی ےزند زبانیں ارتقاپذیر ر ہ ہ ہ ہ ہ ہیں اگر و وقت ک دھssار ک سssاتھ ےتبدیلیوں کواپن دامن میں سمیٹتی ے ے ہ ہ ےن و ہساتھ ،اپنی تراش خssراش اور لفظیssات میں تبssدیلی ن کssریں تssو و ک ہ ہ ہہفرسssود زبssان تصssور کی جssائیں گی بالخصssوص محssاور میں ی عیب ے ۔ ہوتا ک کثرت استعمال س اس میں فرسssودگی ک آثssار نمایssاں ےموجود ے ہ ہے ہ: یں اس ذیل میں سیدعابد علی عابد کی رائ ملاحظ کیجی ےون لگت ہ ے ۔ ہ ے ے ہ

یں ک خssوب س خssوب محssاور ت س ادیب اس نکssت س غافssل ہ’’ ب ے ہ ہ ے ے ے ہت وجاتssا اردو میں اس وقت ب وکر ب جssان ہبلحاظ عمر آخssر ضssعیف ہے۔ ہ ے ہیں یں جssو حقیقت میں الفssاظ و فقssرات کی’’ممیssاں‘‘ ۔س محssاورات ہ ہ ے

Page 261: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

تمssام ۔مرزا ن اپن دیوان میں محاور کی بندش س اکثر احتراز کیssا ہے ے ے ے ےیں جن میں کssوئی محssاور ہدیssوان میں مشssکل س دس اشssعار ایس ہ ے ےےباندھا مرزا کی شssاعری دلی ک گلیوںssاور لکھنssو ک کوچssوں کی پابنssد ہے۔

(‘‘ یں بلک آزاد اردو زبان ہے۔ن ہ )۳۴۳ہہےغالب ن اپssنی شssاعری میں ایssک ایسssی زبssان کssو رواج دیssا جssو ے

مار سامن نئ نئ لسانی امکانات ک دریچ ےمستقبل کی زبان جو ے ے ے ے ے ہ ہےی وج ک غssالب کی زبssان س آن وال دور ک تمssام ےوا کsssرتی ی ے ے ے ہ ہے ہ ہ ہے۔وئ بالخصوص علام اقبال ن اس ایssک نیssا آب و رنssگ ےشعرا مستفیض ے ہ ے ہ

یں: وئ لکھت ڈاکٹر آفتاب احمد غالب کی زبا ن کا تجزی کرت ہدیا ے ے ہ ے ہ ۔

یں کرتا ۔’’غالب عموما اردو کا روزمر یا بول چssال کی زبssان اسssتعمال ن ہ ہ، مانssا ک اس ن بعض وئی ےاس کی اردو فارسssیت ک رنssگ میں ڈوبی ہ ہے ہ ےہفارسی محاوروں اور ترکیبوں کو اس طرح اردو میں گونssدھا ک اب و ہ ہے

(‘‘ یں ی کی چیزبن کر ر گئی ۔اردو ہ ہ )۳۴۴ہےغssالب تقریssر و تحریssر کی زبssان میں فssرق روا رکھssت تھ ان ک ے ے

ہخیال میں تحریر کی زبان گفتگو یا بول چال کی زبان س زیاد فصssیح و ےیں: ی اپن ایک خط میں لکھت ونی چا ہبلیغ ے ے ے۔ ہ ہ

ہ’’ تقریر اور تحریر اور اگر تقریربعین تحریر میں آیا کر تssو خssواج ے ہہ ہے۔ ہےر وحیssد ی ہبقراط شرف الدین علی یزدی اور ملاحسssین کاشssفی اور طssا ہ…قلم کا کام زبان س لینا یعssنی ےسب نثر میں کیوں خون جگر کھایاکرت ے

ےتحریر ک مطالب کو پڑھنا اور پڑھا دیناآسان اور زبان کا کام قلم س ہے ے(‘‘ ی ی اس کوکیوں کر لکھا چا اچا ۔لینادشوار یعنی جو کچھ ک ے ہ ے ہ ہ )۳۴۵ہے

ےڈاکssٹر شssمس الssرحمن فssاروقی، آڈن اور والssیری ایس مغssربیوئ عام ضرورت کو پssورا کssرن ےدانشوروں ک خیالات س اتفاق کرت ے ہ ے ے ے

ایسی زبsان یں ت ۔ک لی کام میں آن والی زبان کو روزمر کی زبان ک ہ ے ہ ہ ے ے ےوتی اس میں نازک یا باریک جذبات یا جssذبات ک ےتصورات س عاری ہے ہ ے

وتی… اگرچ روزمssر میں یں ار کی قوت ن لوئوں ک اظ ہنازک و باریک پ ہ ہ ہ ہ ے ہتی لیکن اس کی وتی ر د ک اعتبار س تبدیلی ہےشخص، ماحول اور ع ہ ہ ے ے ہ

Page 262: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

( و ی وتی خssوا و مثssالی یssا خیssالی ر زمssان میں یئت ۔ایک بنیادی ہ ہ ہ ہ ہے ہ ے ہ ہ۳۴۶(

ہغالب ک نزدیک شاعری ایک فن جس کامدار روز مر و محssاور ہ ہے ےیں روزمssر ی شاعری ک اپssن معیssار او ر تقاض وناچا یں رگز ن ہپر ۔ ہ ے ے ے ے۔ ہ ہ ہ ہانھیں و وتی ہمحاور پssر مبssنی شssاعری لسssانی امکانssات س عssاری ۔ ہے ہ ے ہن وال س یں جس میں شssعر سssنن والا شssعر ک ےطرز شاعری قبول ن ے ے ہ ے ہ

ن لگ و شعر ی اصل مضمون بھانپ ل اور سبحان الل وا وا ک ل ہپ ے ے ہ ہ ہ ہ ے ہ ے ہیں رات ۔کو ’’گنجین معنی‘‘ کاطلسم بنانافن شاعری کی اصل غssایت ٹھ ہ ے ہ ہاں خالی خولی روزمssر اور ہان کی شاعری میںایک لسانی توازن ملتا ج ہ ہےیں کssرت بلک کثssیر ہگھس پssڑ محssاور شssعری امکانssات کssو محssدود ن ے ہ ے ے ے

یں بقول محمد عرفان: ۔المعنویت اور ت داری ک نئ در وا کرت ہ ے ے ے ہہ

ہ’’غالب ک طرز اور اسلوب کو روزمر ک لطف اور محاور کی چاشنی ے ہ ےیں بلک ابلاغ ،جssدت طssرز ،تssاز نssوائی ، روش تssاز اور فارسssی ہس ن ہ ہ ہ ےو مبتssذل ،فرسssود اور پیش پssا افتssاد اجاسssکتا ہتراکیب س عبارت ک ہ ہ ۔ ہے ہ ے

(‘‘ یں ۔موضوعات س احتراز کرت ہ ے )۳۴۷ےیں بنایاگیssا ہغالب ک کلام میں روزمر ومحاور کssو بالssذات محssور ن ہ ہ ےےبلک و شعری ضرورتوں ک تحت برجست طssور پssر ان ک قلم س ٹپssک ے ہ ے ہ ہت س رائج اد ی ک انھssوں ن ب محاوراتی سssطح پرغssالب کااجت ےپڑتا ہ ے ہ ہے ہ ہ ہے۔یں امssدادی یں مصssادر بssدل دی ک ہمحاورات میں لسssانی تبssدیلیاں کیں،ک ے ہ

یں فارسssیت پسssندی ک ےافعال ک اسssتعمال میں تبssدیلی پیssداکی اور ک ہ ےےزیر اثر تصرفات س کام لیا اس طور انھssوں ن زبssان کی سssاخت میں ۔ ے ےجssدتیںاور تبssدیلیاں پیssدا کیں لیکن اردو ک لسssانی مssزاج اور شssناختےکوبرقرار رکھssن کی پssوری پssوری کوشssش کی ان ک کلام میں رونمssا ۔ ے

ےون والی لسانی و محاوراتی تبدیلیاں زبان کو مستقبل ک تقاضssوں ک ے ے ہنمssائی میں غssالب ن اس لسssانی ر یں نssگ کssرتی دکھssائی دیssتی ےم آ ہ ۔ ہ ہ ہ

ت کچھ سیکھا ڈاکٹر تحسssین فssراقی اس ہے۔فارسی اساتذ سخن س ب ہ ے ہیں: وئ لکھت ہصورت حال کاتجزی کرت ے ے ہ ے ہ

Page 263: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ہ’’فارسی زبان پر غالب کاحاکمان عبور حیرت انگیز اور ان کssای دعssوی ہے ہوتا ک جب تک قssدما و متssاخرین صssائب،کلیم، اسssیر اور ہدرست معلوم ہے ہیںلیتssا اس کsو نظم اور نsثر ہحزین ک کلام میںکوئی لفظ یا ترکیب دیکھ ن ےنمssائی میں ان کssا کلssک رقssاص یںلکھتا… اسssاتذ فن کی لسssانی ر ہمیں ن ہ ہ

(‘‘ )۳۴۸۔چال میں کبک بنااور راگ میں موسیقار …ہمثssال ک طssور پssر دیکھssی ک غssالب اردو میں رائج محssاورات میں ے ےر ارت اور سssلیق کامظssا ہجدت پیدا کssرن ک لssی کس قssدر لسssانی م ہ ے ہ ے ے ے

یں ۔کرت ہ ے

ونssا‘‘ اسssتعمال ونssا‘‘کssو ’’گلسssتاں ’’باغ باع ہاردو میں رائج محاور ہ ہیں: ہکرت ے

م داغ تمنائ نشاط ےل گئ خاک میں ہ ے ے

ونا ) و اور آپ بصد رنگ گلستاں ہتو )۳۴۹ہر آنا‘‘ د س با ونا‘‘ کو’’ع د برآ ہ’’ ع ے ے ہ ہ ہ ہ

ر ن آسکا د س مدح ناز ک با ہع ہ ے ے ے ہ

وں ) و تو اس اپنی قضا ک ہگر اک ادا ے )۳۵۰ہ’’انگشت‘‘ استعمال کرنا: ے’’انگلی اٹھنا‘‘ میںلفظ’’ انگلی‘‘ ک بجائ ے

وں جدھر سب کی اٹھی ادھر انگشت ہےجاتا ہ

اں مجھ س پھرا مگر انگشت ) ہےیک دست ج ے )۳۵۱ہ’’جگر کھودنا‘‘ ے’’جگر کریدنا‘‘کی بجائ

ےپھر جگر کھودن لگا ناخن

ہےآمد فصل لال کاری ) )۳۵۲ہونا‘‘ ونا‘‘ کو’’اپنی قسم ہ’’اپنی مثال آپ ہ

ماری اپنی فناپر دلیل ہےستی ہ ہ

Page 264: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

وئ ) ی اپنی قسم ےیاں تک مٹ ک آپ ہ ہ ہ )۳۵۳ےے’’سرپ آر چلنا‘‘ ہ

متیں ن تراشا کی عدو ےکس روز ت ہ ہ

مار سر پ ن آر چلا کی ) ےکس دن ے ہ ہ ے )۳۵۴ہےذیل میں غالب ک محاورات اور روز مر پر مبنی اشssعار درج کssی ہ ے

یں جsو فرسsودگی س پsاک اور غsالب کی جsدت فکsر و لسsانی ےجا ر ہ ہےیں ۔سلیق ک آئین دار ہ ہ ے ے

محاوراتاشعار

آفت کاٹکڑاہےمیں اور اک آفت کاٹکڑا و دل حشی ک ہ ہ

عافیت کا دشمن اور آوارگی کا آشنا

(۳۵۵(آگ لگنا

ےکیا غم خوار ن رسوا لگ آگ اس محبت کو ے

و؟ ہن لاو تاب جو غم کی و میرا راز داں کیوں ہ ے ہ

(۳۵۶(ہآئین دکھانا

Page 265: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

یاےآئین دیکھ اپنا سا من ل ک ر گئ ہ ے ے ہ ہ

ہصاحب کو دل ن دین پ کتنا غرور تھا ے ہ

)۳۵۷(ےاپناسامن ل ہ

ہک ر جانا ے

ےآئین دیکھ اپنا سا من ل ک ر گئ ہ ے ے ہ ہ

ہصاحب کو دل ن دین پ کتنا غرور تھا ے ہ

)۳۵۸(اڑتی سی خبر

ار کی جو بلبل نغم سنج ہآمد ب ہے ہے ہ

ہےاڑتی سی اک خبر زبانی طیور کی

)۳۵۹(امید برآنا

یں آتی ہکوئی امید بر ن

یں آتی ہکوئی صورت نظر ن

)۳۶۰(

Page 266: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

بات بنناےنکت چیں غم دل اس کو سنائ ن بن ہ ے ہے ہ

اں بات بنائ ن بن ےکیا بن بات ج ہ ے ہ ے

)۳۶۱(ونا ہب آبرو ے

یں لیکن ہنکلنا خلد س آدم کا سنن سنت آئ ے ے ے ے

م نکل و کر تر کوچ س ت ب آبرو ےب ہ ے ے ے ہ ے ہ

)۳۶۲(ےپائوں دھو دھو ک پینا

و ہغالب مر کلام میں کیونکر مزا ن ہ ے

وں دھو ک خسرو شیریں سخن ک پانو ےپیتا ے ہ

)۳۶۳(ونا خبر گرم ہپرز اڑنا ؍ ے

ےتھی خبر گرم ک غالب ک اڑیں گ پرز ے ے ہ

وا ، پ تماشا ن م بھی گئ تھ ہدیکھن ہ ہ ے ے ہ ے

)۳۶۴(توقع اٹھ جانا

Page 267: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ی اٹھ گئی غالب ہجب توقع

ےکیوں کسی کا گل کر کوئی؟ ہ

)۳۶۵(تیوری چڑھانا

وئی اندر نقاب ک ے تیوری چڑھی ہ ہے

وئی طرف نقاب میں ہ اک شکن پڑی ہے

)۳۶۶(جان دینا

وئی اسی کی تھی ہجان دی، دی

و ہحق تو ی ک حق ادا ن ہ ہ ہے ہ

)۳۶۷(جان نذر کرنا

ہےمیں اور حظ وصل خدا ساز بات

جاں نذر دینی بھول گیا اضطراب میں

)۳۶۸(ونا ہجگر چاک

تا کون نال بلبل کو ب اثر ےک ہ ہے ہ

Page 268: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

وگئ ےپرد میں گل ک لاکھ جگر چاک ہ ے ے

)۳۶۹(ےجوئ شیر لانا

ائی ن پوچھ ائ تن ہکاو کاو سخت جانی ہ ے ہ

ےصبح کرنا شام کا لانا جوئ شیر کا ہے

)۳۷۰(خاک میں ملنا

جوم ناامیدی خاک میں مل جائ گی ےبس ہ

ماری سعی ب حاصل میں ہےی جو اک لذت ے ہ ہ

)۳۷۱(وجانا ہخاک

ےم ن مانا ک تغافل ن کرو گ لیکن ہ ہ ے ہ

ون تک م تم کو خبر و جائیں گ ےخاک ہ ہ ے ہ

)۳۷۲(ونا ہخبر گرم

ے خبر گرم ان ک آن کی ے ہے

وا ی گھر میں بوریا ن ہآج ہ ہ

Page 269: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

)۳۷۳(دل بھر آنا

ی تو ن سنگ و خشت درد س بھر ن آئ کیوں ےدل ہ ے ہ ہے ہ

میں ستائ کیوں زار بار کوئی م ےروئیں گ ہ ہ ہ ے

)۳۷۴(دم لینا

نوز ہپھر لیا تھا ن قیامت ن ے ہ

کیوں ترا وقت سفر یاد آیا

)۳۷۵(ڈبونا

وتا وتا تو خدا ہن تھا کچھ تو خدا تھا کچھ ن ہ ہ ہ

وتا وتا میں توکیا ون ن ن ہڈبویا مجھ کو ہ ہ ے ے ہ

)۳۷۶(وئی آسامی ہڈوبی

اتھ دھو بیٹھ ا آرزو خرامی ےحاصل س ہ ے

وئی اسامی ہدل جوش گری میں ڈوبی ہے ہ

Page 270: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

)۳۷۷(ونا ر آب ہز ہ ہ

ر ابر آب تھا ہشب ک برق سوز دل س ز ہ ے ہ

ر اک حلق گرداب تھا ہشعل جوال ہ ہ ہ

)۳۷۸(ونا ہرگ جاں

اتھ میں جام آگیا ہجاں فزا باد جس ک ے ہ ہے

و گئیں اتھ کی گویا رگ جاں ہسب لکیریں ہ

)۳۷۹(رنگ لانا

اں ہقرض کی پیت تھ م لیکن سمجھت تھ ک ہ ے ے ے ے ے

ماری فاق مستی ایک دن ہرنگ لائ گی ہ ے

)۳۸۰(زبان کٹنا

ہےبات پر واں زبان کٹتی

یں اور سنا کر کوئی ےو ک ہ ہ

ا دیج ےر ن جان تو قاتل کو خوں ب ہ ہ ہے

ی ےکٹ زبان تو خنجر کو مرحبا ک ہ ے

Page 271: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

)۳۸۱(

)۳۸۲(ہزخموں پ نمک چھڑکنا

اں طفلان ب پروا نمک ےزخم پر چھڑکیں ک ہ

وتا نمک وتا اگر پتھر میں بھی ہکیا مزا ہ

)۳۸۳(سراڑانا

ا ہسر اڑان ک جو وعد کو مکرر چا ے ے ے

م کو ہنس ک بول ک تر سر کی قسم ہے ے ہ ے ے ہ

)۳۸۴(سر کھپانا

وں ہفکر دنیا میں سر کھپاتا

اں اں اور ی وبال ک ہمیں ک ہ ہ

)۳۸۵(شرم رکھنا

ےمجھ کو دیار غیر میں مارا وطن س دور

Page 272: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ےرکھ لی مر خدا ن مری ب کسی کی شرم ے ے

)۳۸۶(ےشیش اچھلنا

ہےیں بسک جوش باد س شیش اچھل ر ے ے ہ ہ ہ

ہر گوش بساط سر شیش باز کا ہے ہ ہ

)۳۸۷(غم کھانا

ت ہےغم کھان میں بودا دل ناکام ب ہ ے

ت ہےی رنج ک کم مئ گلفام ب ہ ے ہے ہ ہ

)۳۸۸(فریب کھانا

ستی ہاں کھائیو مت فریب ہ

یں ‘‘ ن ’’ یں ک ہےر چند ک ہ ہے ہ ہ ہ

)۳۸۹(ونا ہقسم

ماری اپنی فنا پر دلیل ہےستی ہ ہ

وئ ی اپنی قسم ےیاں تک مٹ ک آپ ہ ہ ہ ے

Page 273: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

)۳۹۰(گریباں چاک کرنا

نوز یں صیقل آئین ہیک الف بیش ن ہ ہ

وں میں جب س ک گریباں سمجھا ہچاک کرتا ے ہ

)۳۹۱(قسمت آزمانا

اں قسمت آزمان جائیں ےم ک ہ ہ

وا ی جب خنجر آزما ن ہتو ہ ہ

)۳۹۲(کف افسوس ملنا

ہن لائی شوخی اندیش تاب رنج نومیدی ہ

د تجدید تمنا ہےکف افسوس ملنا ع ہ

)۳۹۳(ونا ہکلیج ٹھنڈا ہ

و کیوں ن کلیجا ٹھنڈا ہدیکھ کر غیر کو ہ

ےنال کرتا تھا ول طالب تاثیر بھی تھا ہ

Page 274: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

)۳۹۴(ےگوشت کا ناخن س

ونا ہجدا

ےدل س مٹنا تری انگشت حنائی کا خیال

و جانا ہو گیا گوشت س ناخن کا جدا ے ہ

)۳۹۵(ونا و پانی ہل ہ

وگا وا و پانی یں معلوم کس کس کا ل ہن ہ ہ ہ

ونا تری مژگاں کا ہقیامت سرشک آلود ہے

)۳۹۶(ورونا ہل

و رونا یں ل ہایسا آساں ن ہ

اں ہدل میں طاقت جگر میں حال ک

)۳۹۷(اتھ آنا ہمفت

یں غالب ہمیں ن مانا ک کچھ ن ہ ے

اتھ آئ تو برا کیا ہےمفت ے ہ

Page 275: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

)۳۹۸(ہمن میں زبان رکھنا

وں ہمیں بھی من میں زبان رکھتا ہ

؟ ہےکاش پوچھو ک مدعا کیا ہ

)۳۹۹(ناک میں دم آنا

ہےمحبت تھی چمن س لیکن اب ی ب دماغی ے ہ ے

ہےک موج بو گل س ناک میں آتا دم میرا ے ے ہ

)۴۰۰(نظر لگنا

یں اس ک دست و بازو کو ےنظر لگ ن ک ہ ہ ے

یں ہی لوگ کیوں مر زخم جگر کو دیکھت ے ے ہ

)۴۰۱(ونا ہاتھ قلم ہ

ہےلکھت ر جنوں کی حکایات خوں چکاں ے

وئ مار قلم اتھ ےر چند اس میں ہ ے ہ ہ ہ

)۴۰۲(

Page 276: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ہوش اڑانایں مر جلو گل دیکھ اسد ہوش اڑت ے ہ ے ہ

و بال کشا موج شراب وا وقت ک ہپھر ہ ہ

)۴۰۳(یاد کرنا

ےزندگی اپنی جب اس شکل س گزری غالب

ےم بھی کیا یاد کریں گ ک خدا رکھت تھ ے ہ ے ہ

)۴۰۴(اں محssاورات یں ک غssالب ک ہ���مsذکور امثssال اس بssات کی غمssاز ے ہ ہ ہیں ملتا بلک و اپنی برجستگی ک سssبب ےزبردستی ٹھونسن کااحساس ن ہ ہ ہ ے

یں وت ۔گفتگو کافطری حص معلوم ہ ے ہ ہ

ادات متعارف کروان ک سssاتھ ےغالب ن محاورات میں لسانی اجت ے ہ ےہے۔ساتھ اپن کلام کو روز مر کی خوبی اور صفائی س بھی آراست کیssا ہ ے ہ ے

غالب کی فطری جدت پسندی، ندرت فکر اور تازگی خیssال کی جسssتجوےانھیں روزمر ک معامل میںبھی جدت و اخsتراع کی طssرف مائsل کssرتی ے ہل زبssان کی ہ���نظرآتی زبان س متعلق مسائل ک معssامل میں غssالب ا ہ ے ہ ے ہے۔ی ل زبssان ہبرتری کو تسلیم کرت تھ اور فصssاحت کلام ک لssی سssند ا ہ ے ے ے ےہک کلام س اخذ کرت تھ غالب کا اردو د یوان روز مssر کی لطssافتوں ے۔ ے ے ےمولانssا حssالی’’یادگssار غssالب‘‘ میں ان ک کلام ک اس ےس بھssرا پssڑا ے ہے۔ ےمثلا غالب ک درج ذیل شعر کی وضاحت یں ےوصف ک معترف نظر آت ۔ ہ ے ے

یں: وئ لکھت ہکرت ے ے ہ ے

Page 277: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

و گئ ےرون س اور عشق میں ب باک ہ ے ے ے

و گئ م اتن ک بس پاک ےدھوئ گئ ہ ہ ے ہ ے ے

دا، مطلب ی ک جب ونا، پssاک،آزاد یssا ش ہدھویا جانا، ب شرم و ب باک ہے ہ ہ ہ ے ےیں نکل تھ تو اس بات کاپاس و لحاظ تھا ک عشق ہتک آنکھ س آنسون ے ے ہ ےوسssکا… تsو ، مگsرجب رونsا ضsبط ن ون پsائ ر ن ہکاراز کسsی پsر ظssا ہ ے ے ہ ہ ہو گssئ ک ا اور ایس ب شssرم و ب حجssاب ہاخفائ عشق کاخیssال جاتار ے ہ ے ے ے ہ ےدوں کی طرح کھل کھیل اس مطلب کssو ان لفظssوں میں ےآزادوں اور ش ہو گssئ بلاغت اور ے۔ادا کرنا ک رون س ایس دھوئ گssئ ک بالکssل پssاک ہ ہ ے ے ے ے ے ہ

(‘‘ ا ہے۔حسن بیان کی انت )۴۰۵ہہدرج ذیل اشعار ملاحظ کیجی جس میں روزمssر کی خssوبی بssدرج ہ ے ہ

: ہےاتم موجود

ل یں آساں تو س ہےملنا ترا اگر ن ہ ہ

یں ی ک دشوار بھی ن ہدشوار تو ی ہ ہے ہ

)۴۰۶(

مار خدا کی قدرت ہےو آئ گھر میں ے ہ ے ہ

یں م ان کو کبھی اپن گھر کو دیکھت ہکبھی ے ے ہ

)۴۰۷(

وا میں شراب ک تاثیر ے ہ ہے

Page 278: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ہےباد نوشی باد پیمائی ہ

)۴۰۸(

ےزندگی میں تو و محفل س اٹھا دیت تھ ے ے ہ

ےدیکھوں اب مر گئ پر کون اٹھاتا مجھ ہے ے

)۴۹(

م کو بھی اں س یں ج اں ہم و ے ہ ہ ہ ہ

یں آتی ماری خبر ن ہکچھ ہ

)۴۱۰(

وئ کیوں ن غرق دریا م جو رسوا، ہوئ مر ک ے ہ ہ ے ے ہ

وتا یں مزار ہن کبھی جناز اٹھتا ن ک ہ ہ ہ ہ

)۴۱۱(ہصرف ی چنssد امثssال طssرز غssالب کی اس خssوبی کی طssرف اشssار ہری ر مصssرع اپssن انssدر گ ر شعر اور یں ک ان کا ہ���کرن ک لی کافی ے ہ ہ ہ ہ ہ ے ے ےلی قرات میں مکمssل طssور پssر یں ان ک اشعار پ وئ ہمعنویت سمیٹ ے ۔ ہ ے ہ ے

Page 279: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

د ک ام جssو ان ک ع لssوداری اور اب یں آسکت پیچیssدگی، پ ےسمجھ میںن ہ ے ہ ہ ے۔ ہہے۔قاری ک لی نامانوس تھا آج اس فن کی معراج سssمجھا جاتssا ان کی ے ے ےوسssکتی لیکن ڈیssڑھ صssدی مل د ک لوگوں ک لی م ہےشاعری اس ع ہ ہ ے ے ے ہیں یعsssssنی ون میں کس کsssssو کلام ن ہبعsssssد اس ک ’’گنجین معsssssنی‘‘ ے ہ ہ ےبقssول ۔غالب’’شاعر فردا‘‘ تھ اور ان کی زبssان مسssتقبل کی زبssان تھی ے

ڈاکٹر جمیل جالبی:نی وعقلی رنگ دیssا، نssئی نssزاکت اور بندشssیں ہ’’غالب ن اردو زبان کو ذ ےار کامسssئل آسssان کssر دیssا… و ہوضع کرک زبان میںعلوی خیssالات ک اظ ہ ہ ے ےےزبssان ک سلسssل ک تمssام علssوم س بخssوبی واقssف تھ مگssر ان کssا ے ے ے ے

ر کرتssا ک انھوںssن ان سssب علssوم ک بنssدھ ٹک ےتخلیقی عمssل ی ظssا ے ے ے ہ ہے ہ ہوکر اردو زبsان کsو ایsک نsئ ےاصولوں س بغsاوت کی اور ان س بsالاتر ہ ے ے

ےاعلی معیار س روشناس کیا زبان دانssوں ن ان کی زبssان میں غلطیssاں ۔ ے(‘‘… یں ی غلطیاں اب خود اصssول زبssان بن گssئی ۔نکالیں لیکن ان کی ی ہ ہ

۴۱۲(

Page 280: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ہحوال جات

۱۸۶غالب،دیوان غالب،ص۔۱،۔۲ ہنقی حسین جعفری،مضمون ،غالب کssاآئین غssزل خssوانی، مشssمول

لی ، ہتنقیدی تناظرات، مرتب اسلوب احمد انصاری، غالب انسٹی ٹیوٹ،د۲۶۶ء،ص۲۰۰۴

۲۶۷ایضا،ص۔۳۹۵غالب،دیوان غالب،ص۔۴ ہغالب،کلیات فارسی ، جلssد اول، مssرتب سیدمرتضssی حسssین فاضssل۔۵

ور،اشاعت اول جون ۱۶۱ء،ص۱۹۶۷ہلکھنوی، مجلس ترقی ادب ،لا وارث کرمانی،ڈاکssٹر، مضssمون، غssالب کی شssاعری کssاپس منظssر،۔۶

،نقوش غالب نمبر، حص اول ،شمار ہمشمول ہ ور،۱۱۱ہ ہ����، ادار فssروغ اردو،لا ہ۳۸ء،ص۱۹۶۹فروری

تبسsssم کاشsssمیری،ڈاکsssٹر، اردو اب کی تsssاریخ، سsssنگ میsssل پبلی۔۷ور، ۶۹۹ء،ص۲۰۰۳ہکیشنز،لا

ہغالب ،دیوان غالب المعروف ب نسخ حمیدی مع مقدم دیssوان،مفیssد۔۸ ہ ہ ہ، ۸ء،ص۱۹۲۱ہعام اسٹیم پریس،آگر

۱۶ایضا،ص۔۹۶۴ایضا،ص۔۱۰۶۴ایضا،ص۔۱۱۱۵۵ایضا،ص۔۱۲۲۱۶ایضا،ص۔۱۳

Page 281: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

۳ایضا،ص۔۱۴۲ایضا،ص۔۱۵۳۰ایضا،ص۔۱۶۳۳ایضا،ص۔۱۷ہغالب، غالب ک خطوط جلssد دوم، مssرتب خلیssق انجم ،ڈاکssٹر،غssالب۔۱۸ ے

لی، ۸۴۶ء،ص۲۰۰۶ہانسٹی ٹیوٹ،نئی دور،۔۱۹ ۱۶۲ء،ص۱۹۶۳ہحالی، یادگا رغالب،مجلس ترقی ادب،لا،ص۔۲۰ ہغالب، نسخ حمیدی ۲۴۱ہ۱۸۸غالب،دیوان غالب،۔۲۱ور، اشاعت نو۔۲۲ ،لا ہحالی ،یادگار غالب، مکتب عالی ہ ۱۰۵۔۱۰۴ء،ص۱۹۸۷ہ ہجssالبی، جمیssل ،ڈاکssٹر، تssاریخ ادب اردو جلssددوم،حص اول، مجلس۔۲۳

ور،طبع سوم ۴۹۲۔۴۹۱ء،ص۱۹۹۴ہترقی ادب،لا۴۹۸۔۴۹۷ایضا،ص۔۲۴، تssاریخ۔۲۵ ہابواللیث صدیقی،ڈاکٹر،مضمون،لسانی خصوصیات، مشمول

نssد،آٹھssویں جلssد اردو ادب سssوم ء۱۸۵۷۔۱۸۰۳ہادبیssات مسssلمانان پssاک وور،طبع اول ۳۸۰ء،ص۱۹۷۱ہپنجاب یونیورسٹی،لا

۳۸۱ایضا،ص۔۲۶۳۸۲ایضا،ص۔۲۷۳۸۰ایضا،ص۔۲۸۵۰۰ہجالبی،جمیل ،تاریخ ادب اردو، جلددوم،حص اول،ص۔۲۹ور،۔۳۰ ہ�����عبssادت بریلssوی،ڈاکssٹر، غssالب کssافن ،ادار ادب و تنقیssد،لا ہ

۲۲۰ء،ص۱۹۸۷

Page 282: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

؟،ص۔۳۱ ۳۷۰ہےسلیم اختر،ڈاکٹر، اردو زبان کیا ےفرمان فتح پوری،ڈاکٹر، مضمون، غالب ک طلسssم معssنی پssر ایssک۔۳۲

ور، ، اردو ک چssار بssڑ شssاعر، الوقssار پبلی کیشssنز،لا ہ����نظssر،مشssمول ے ے ہ۲۰۳ء،ص۲۰۱۰

فssssراقی،تحسssssین،ڈاکssssٹر، تنقیssssدات تحسssssین فssssراقی)منتخب۔۳۳ور، طبssع اول ہ����مقالات) مرتب اشتیاق احمد،القمرانٹرپرئزرز ،لا ء،ص۲۰۱۳ssہ

۱۲۰۔۱۱۹۱۳۸غالب، دیوان غالب،ص۔۳۴۷۴ایضا،ص۔۳۵۸۲ایضا،ص۔۳۶۴۱ایضا،ص۔۳۷ شsssوکت سsssبزواری،ڈاکsssٹر، غsssالب… فکsssر و فن،انجمن تsssرقی۔۳۸

۱۲ء،ص۱۹۶۱اردوپاکستان،اشاعت اول ۱۸۵حالی، یادگارغالب،ص۔۳۹لی،۔۴۰ ۴۰۳ء،ص۲۰۰۴ہآزاد، محمدحسین،مولانا، آب حیات، کتابی دنیا،دلی،۔۴۱ ، غssالب انسssٹی ٹیssوٹ،نssئی د ہمحمssداکرم، شssیخ،غssالب نssام ہ

۵۷ء،ص۲۰۰۵؟،ص۔۴۲ ۲۸۴ہےسلیم اختر،ڈاکٹر،اردو زبان کیا ہغالب، غالب ک خطوط، جلssد اول، مssرتب خلیssق انجم،ڈاکssٹر،غssالب۔۴۳ ے

لی، ۳۳۶ء،ص۲۰۰۰ہانسٹی ٹیوٹ ،نئی دہغالب،نام غالب مکتوب بنام میرزا رحیم بیگ،مشمول خطوط غالب۔۴۴ ہ

ور،ص ر،شیخ غلام علی اینڈ سنز،لا ہمرتب غلام رسول م ہ ۵۵۴ہ۔۴۵ ایضا

Page 283: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

، نقssوش،ادبی۔۴۶ ، مشssمول ہمالک رام، مضمون، غالب ک ادبی معرک ے ےور، ستمبر۱۲۷ہ،شمار ۲ےمعرک نمبر ہ، ادار فروغ اردو ،لا ۳۵۲ء،ص۱۹۸۱ہ

،ص۔۴۷ ۱۶۷ہمحمداکرم ،شیخ، غالب نام، تحقیقssات۔۴۸ ان قssاطع، مشssمول ہریحssان خssاتون، ڈاکssٹر، مضssمون بر ہ ہ

لی، ہانتخاب مقالات، مرتب پروفیسر نذیراحمد، غالب انسٹیی ٹیوٹ ،نئی د ہ۴۹۷ء،ص۱۹۹۷

؟،ص۔۴۹ ۲۸۴۔۲۸۳ہےó سلیم اختر،ڈاکٹر،اردو زبان کیا۲۸۳ایضا،ص۔۵۰غالب۔۵۱ہعبsssادت بریلsssوی،ڈاکsssٹر، غsssالب اور مطsssالع غsssالب، ادار اد ب۔۵۲ ہ

ور،اشاعت دوم ، ۴۲۴ء،ص۱۹۹۴ہوتنقید،لا۴۲۴ایضا،ص۔۵۳۴۱۴ایضا،ص۔۵۴ر،ص۔۵۵ ہغالب،خطوط غالب،مرتب غلام رسول م ۵۵۲ہ۱۱شوکت سبزواری، ڈاکٹر،غالب…فکروفن،ص۔۵۶ہغالب،غالب ک خطوط جلد اول مsرتب خلیssق انجم،ڈاکssٹر، صss۔۵۷ ۔۲۹۷ے

۲۹۸۳۳۵ایضا،ص۔۵۸۳۳۶ایضا،ص۔۵۹ان قاطع،مشمول تحقیقات،صss۔۶۰ ، بر ہنذیر احمد، پروفیسر، مقال ہ ۔۴۹۷ہ

۴۹۸ان قاطع مشمول تحقیقات،ص۔۶۱ ہریحان خاتون،ڈاکٹر، مضمون، بر ہ ۵۱۶ہ

Page 284: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

۲۳۹مالک رام،کتاب مالک رام،ص۔۶۲،ص۔۶۳ ۱۶۹۔۱۶۸ہمحمد اکرم،شیخ ،غالب نام۱۲شوکت سبزواری،ڈاکٹر، غالب…فکر و فن،ص۔۶۴۱۳۷ایضا،ص۔۶۵ور،۔۶۶ ہ���فرمsان فتح پsوری،ڈاکssٹر، اردو تsدریس ،الوقssار پبلی کیشsنز،لا

۱۹۸ء،ص۲۰۰۴ن،ص۔۶۷ ور،س ور اکیڈمی،لا ۔عبدالحق ،مولوی، قواعد زبان، لا ہ ۲۱ہ ےرشید حسن خاں، زبا ن اور قواعد،قومی کونسل برائ فssروغ اردو۔۶۸

لی، طبع سوم، ۱۹۱ء،ص۲۰۰۱ہزبان،نئی د۱۶۔۱۵ایضا،ص۔۶۹۳۶آزاد، محمدحسین ،مولانا، آب حیات،ص۔۷۰۲۹۷رشید حسن خاں، زبا ن اور قواعد،ص۔۷۱۲۹۷نارنگ،گوپی چند ، ڈاکٹر، اردو زبان اور لسانیات،ص۔۷۲ارم ،ص۔۷۳ ر، طبع چ ہغالب،خطوط غالب،مرتب غلام رسو ل م ہ ۱۱۹ہ۳۱۰نارنگ،گوپی چند، ڈاکٹر، اردو زبان اور لسانیات،ص۔۷۴ارم، ص۔۷۵ ر ،طبع چ ہغالب، خطوط غالب، مرتب م ہ ۲۶۴ہ ہمیر،محمد تقی میر، کلیات میر، مرتب عبدالباری آسssی، سssنگ میssل۔۷۶

ور، ۵۲۱ء،ص۱۹۸۷ہپبلی کیشنز،لاارم،ص۔۷۷ ر،طبع چ ہغالب،خطوط غالب، مرتب م ہ ۴۸۸ہ۴۸۶ایضا،ص۔۷۸۲۶۱ایضا،ص۔۷۹

Page 285: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

۲۴۲فرمان فتح پوری، ڈاکٹر، اردو تدریس،ص۔۸۰ر،ص۔۸۱ ہغالب،خطوط غالب،مرتب م ۴۶۴ہ ےمحمssد آفتssاب احمssد ثssاقب، ڈاکssٹر، اردو قواعssد واملا ک بنیssادی۔۸۲

۷۷ء،ص۱۹۹۴اصول،جلد اول، اسد پرنٹرز،راولپنڈی،طبع اول،۲۴۳فرمان فتح پوری،ڈاکٹر، اردوتدریس،ص۔۸۳ر،ص۔۸۴ ہغالب ،خطوط غالب،مرتب م ۴۶۳ہ۴۶۵ایضا،ص۔۸۵ احتشام حسین سید، پروفیسر، تعارف غالب اور فن تنقید، مصssنف۔۸۶

لی، اشاعت اول، ۱۰ء،ص۱۹۷۷ہاخلاق حسین عارف، غالب اکیڈمی نئی در،ص۔۸۷ ہغالب ،خطوط غالب،مرتب م ۴۹۴ہ، ڈاکٹر خلیق انجم،ص۔۸۸ ہغالب،غالب ک خطوط،جلد اول،مرتب ۲۴۲ے۳۳۵ایضا،ص۔۸۹۳۵۸۔۳۵۷ایضا،ص۔۹۰ہغالب،غالب ک خطوط،مرتب خلیق انجم،جلد اول،ص۔ ۹۱ ۶۱۔۶۰ے۶۲ایضا،ص۔۹۲ر،ص۔۹۳ ہغالب ،خطوط غالب،مرتب م ۴۹۶ہ۴۴۰ایضا،ص۔۹۴۴۳۸ایضا،ص۔۹۵۴۶۷۔۴۶۶ایضا،ص۔۹۶۴۹۶۶۲ایضا،ص۔۹۷

Page 286: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ہرشید حسن خان، املائ غالب، ادار یادگارغالب،کراچی، طبع اول،۔۹۸ ے۱۰۰ء،ص۲۰۰۰

ور،طبع اول،۔۹۹ ۱۷۳ء،ص۱۹۶۹ہانیس ناگی، شعری لسانیات،کتابیات لار،ص۔۱۰۰ ہغالب ،خطوط غالب،مرتب م ۴۶۶ہ۴۸۸ایضا،ص۔۱۰۱ہغالب،غالب ک خطوط،مرتب خلیق انجم،جلد اول،ص۔ ۱۰۲ ۳۶۰ے۳۳۵ایضا،ص۔۱۰۳، نظم مsssرزا غsssالب ،بانsssگ درا،کلیsssات اقبsssال۔۱۰۴ ہمحمsssداقبال، علام

ور،اشاعت سوم، ۲۷۔۲۶ء،ص۱۹۷۷ہاردو،شیخ غلام علی اینڈ سنز،لا اسssلوب احمدانصssاری،ڈاکssٹر،مssرتب،غssالب جدیدتنقیssدی تنssاظرات،۔۱۰۵

لی، ۲۳ء،ص۲۰۰۴ہغالب انسٹی ٹیوٹ ،نئی دہغالب،غالب ک خطوط،مرتب خلیق انجم،جلد اول،ص۔۱۰۶ ۳۳۵ے۳۵۳ایضا،ص۔۱۰۷ر،ص۔۱۰۸ ہغالب ،خطوط غالب،مرتب م ۴۶۶ہ ہغالب،کلیات غالب فارسی، جلدسssوم، مssرتب سssید مرتضssی حسssین۔۱۰۹

ور، اشاعت اول، سssتمبر ء،ص۱۹۶۷ssہفاضل لکھنوی،مجلس ترقی ادب ،لا۳۲۴۲۸۸رشید حسن خان، زبان اور قواعد،ص۔۱۱۰۲۸۹ایضا،ص۔۱۱۱انی،مولانssا، نکssات سssخن،انتظssامی پssریس،حیssدر۔۱۱۲ ہ�����حسssرت مو

۹۱آباد،اشاعت ششم،ص۲۰غالب،دیوان غالب،ص۔۱۱۳

Page 287: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

۵۶ایضا،ص۔۱۱۴۸۹ایضا،ص۔۱۱۵۱۳۹ایضا،ص۔۱۱۶۱۷۸ایضا،ص۔۱۱۷۱۱۲ایضا،ص۔۱۱۸۔۱۱۹ ایضا۱۷۵ایضا،ص۔۱۲۰۔۱۲۱ ایضا۔۱۲۲ ایضا۱۱۵ایضا،ص۔۱۲۳۱۷۴ایضا،ص۔۱۲۴۹۳ایضا،ص۔۱۲۵۳۰۱رشیدحسن خاں، قواعد اور زبان،ص۔۱۲۶ ہافضال حسین،قاضی، مضssمون نیssاادبی تنssاظر اور غssالب، مشssمول۔۱۲۷

لی، غالب اکیssڈمی، ات غالب مرتب ڈاکٹر عقیل احمد، نئی د ہج ہ ء،ص۲۰۰۴ssہ۱۱۱۴۲غالب،دیوان،ص۔۱۲۸۹۰ایضا،ص۔۱۲۹۹۰ایضا،ص۔۱۳۰۶۶ایضا،ص۔۱۳۱۱۵۹ایضا،ص۔۱۳۲

Page 288: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

۷۹ایضا،ص۔۱۳۳۷۴ایضا،ص۔۱۳۴۷۴ایضا،ص۔۱۳۵۱۲۷ایضا،ص۔۱۳۶۲۰۷ایضا،ص۔۱۳۷۱۳۲ایضا،ص۔۱۳۸۱۶ایضا،ص۔۱۳۹۱۲۷ایضا،ص۔۱۴۰۱۳۶ایضا،ص۔۱۴۱۹ایضا،ص۔۱۴۰۱۱ایضا،ص۔۱۴۱۷۸ایضا،ص۔۱۴۲۱۳۶ایضا،ص۔۱۴۳۱۴۹ایضا،ص۔۱۴۴۴۶ایضا،ص۔۱۴۵۸۳ایضا،ص۔۱۴۶۴ایضا،ص۔۱۴۷۹۷ایضا،ص۔۱۴۸۱۸ایضا،ص۔۱۴۹۷۵ایضا،ص۔۱۵۰۱ایضا،ص۔۱۵۱

Page 289: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

۷۰ایضا،ص۔۱۵۲۲۴ایضا،ص۔۱۵۳۱۰۴ایضا،ص۔۱۵۴۷۱ایضا،ص۔۱۵۵۷۳ایضا،ص۔۱۵۶۸۴ایضا،ص۔۱۵۷۹ایضا،ص۔۱۵۸۱۰ایضا،ص۔۱۵۹۱۴ایضا،ص۔۱۶۰۲۰ایضا،ص۔۱۶۱۱۶۷ایضا،ص۔۱۶۲۲۳ایضا،ص۔۱۶۳۱۶۷ایضا،ص۔۱۶۴۱۴۵ایضا،ص۔۱۶۵۱۴۶ایضا،ص۔۱۶۶۱۴۵ایضا،ص۔۱۶۷۸۴ایضا،ص۔۱۶۸۳۱ایضا،ص۔۱۶۹۷۴ایضا،ص۔۱۷۰۸۴ایضا،ص۔۱۷۱۹۰ایضا،ص۔۱۷۲

Page 290: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

۱۵۴ایضا،ص۔۱۷۳۱۶۷ایضا،ص۔۱۷۴۱۷۱ایضا،ص۔۱۷۵۱۴۲ایضا،ص۔۱۷۶۱۰۵ایضا،ص۔۱۷۷۱۷۰ایضا،ص۔۱۷۸۳۷ایضا،ص۔۱۷۹۹۰ایضا،ص۔۱۸۰۳ایضا،ص۔۱۸۱۱۳۸ایضا،ص۔۱۸۲۱۸۰ایضا،ص۔۱۸۳۱۴۱ایضا،ص۔۱۸۴۴۹ایضا،ص۔۱۸۵۵۷ایضا،ص۔۱۸۶۱۱۶ایضا،ص۔۱۸۷۱۲ایضا،ص۔۱۸۸۸۶ایضا،ص۔۱۸۹۸۹ایضا،ص۔۱۹۰۹۴ایضا،ص۔۱۹۱۴۹ایضا،ص۔۱۹۲۴۶ایضا،ص۔۱۹۳

Page 291: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

۱۲ایضا،ص۔۱۹۴۱۰۵ایضا،ص۔۱۹۵۸۴ایضا،ص۔۱۹۶۱۵ایضا،ص۔۱۹۷۔۱۹۸ ایضا۱۸۷ایضا،ص۔۱۹۹۶۹ایضا،ص۔۲۰۰۱۸ایضا،ص۔۲۰۱۱۹ایضا،ص۔۲۰۲۷۰ایضا،ص۔۲۰۳۲۵ایضا،ص۔۲۰۴۱۸۸ایضا،ص۔۲۰۵۷۷ایضا،ص۔۲۰۶۱۱۳ایضا،ص۔۲۰۷۱۳۸ایضا،ص۔۲۰۸۔۲۰۹ ایضا۶۹ایضا،ص۔۲۱۰۷۴ایضا،ص۔۲۱۱۸۱ایضا،ص۔۲۱۲۸۳ایضا،ص۔۲۱۳۳۱ایضا،ص۔۲۱۴

Page 292: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

۱۶ایضا،ص۔۲۱۵۵۷ایضا،ص۔۲۱۶۳۶ایضا،ص۔۲۱۷۲۰۵ایضا،ص۔۲۱۸ عابssد علی عابssد، سssید،اصssول انتقssاد ادبیssات،سssنگ میssل پبلی۔۲۱۹

ور، ۲۱۷۔۲۱۶ء،ص۲۰۰۶ہکیشنز،لا۴۸غالب،دیوان غالب،ص۔۲۲۰۲۱۹عابد علی عابد،سید،اصول انتقاد ادبیات،ص۔۲۲۱ فاروقی ،شمس الرحمن، ڈاکٹر،شعر شور انگssیز، جلssد اول، قssومی۔۲۲۲

لی، تیسرا ایڈیشن، ہکونسل برائ فروغ اردو زبان،نئی د ۶۰ء،ص۲۰۰۶ے۶۱ایضا،ص۔۲۲۳۔۲۲۴ ایضاائ رنگ رنگ، غالب انسٹی ٹیوٹ ،نئی۔۲۲۵ ےاسلوب احمدانصاری، نقش ہ

لی، ۱۱ء،ص۱۹۹۸ہد۱۳۸غالب،دیوان غالب،۔۲۲۶ور،طبssع دوم،۔۲۲۷ ،لا ، ادار ثقافت اسلامی ہ���محمداکرم شیخ، حکیم فرزان ہ ہ ہ

۱۳۔۱۲ء،ص۱۹۷۷۲۵ایضا،ص۔۲۲۸۱غالب،دیوان غالب،ص۔۲۲۹۴ایضا،ص۔۲۳۰۱۴ایضا،ص۔۲۳۱۹ایضا،ص۔۲۳۲

Page 293: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

۱۱۱ایضا،ص۔۲۳۳،ص۔۲۳۴ ہغالب،دیوان غالب،المعروف ب نسخ حمیدی ہ ۱۰۵ہ۹۵غالب،دیوان غالب،ص۔۲۳۴۷۱ایضا،ص۔۲۳۵۴۶ایضا،ص۔۲۳۶۶۶ایضا،ص۔۲۳۷۶۶ایضا،ص۔۲۳۸۱۴۱ایضا،ص۔۲۳۹۱۸۰ایضا،ص۔۲۴۰۱۲۰ایضا،ص۔۲۴۱،ص۔۲۴۲ ہغالب،نسخ حمیدی ۸۰ہ حقی،شsssان الحsssق،ڈاکsssٹر، مضsssمون کلام غsssالب کsssا لسsssانیاتی۔۲۴۳

،مشمول غالب جدید تنقیدی تناظرات، مssرتب اسssلوب احمدانصssاری، ہتجزی ہ ہلی، ۱۱۶ء،ص۲۰۰۴ہغالب انسٹی ٹیوٹ ،نئی د

۲۲غالب،دیوان غالب،ص۔۲۴۴۴۰ایضا،ص۔۲۴۵۲۰۸۔۲۰۷ایضا،ص۔۲۴۶ائ رنگ رنگ،ص۔۲۴۷ ےاسلوب احمد انصاری، پروفیسر، نقش ۱۱۶ہ۶۰۔۵۸انیس ناگی، ڈاکٹر،شعری لسانیات،ص۔۲۴۸۱۱۲غالب،دیوان غالب،ص۔۲۴۹۷۴انیس ناگی،ڈاکٹر،شعری لسانیات،ص۔۲۵۰

Page 294: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

۴۷ایضا،ص۔۲۵۱۲۶غالب،دیوان غالب،ص۔۲۵۲۱۱۵ایضا،ص۔۲۵۳۲۵ایضا،ص۔۲۵۴۱ایضا،ص۔۲۵۵۴ایضا،ص۔۲۵۶۳۲ایضا،ص۔۲۵۷۵۰ایضا،ص۔۲۵۸ائ رنگ رنگ،ص۔۲۵۹ ےاسلوب احمدانصاری،پروفیسر، نقش ۱۱۸ہ۱۳۵۔۱۳۴ایضا،ص۔۲۶۰لی،۔۲۶۱ ہفاروقی،شمس الرحمن، ڈاکٹر،غssالب پssر چssار تحریssریں،نssئی د

۶۳ء،ص۲۰۰۱غالب انسٹی ٹیوٹ،۲۷غالب، دیوان غالب،ص۔۲۶۲۱۸۱ایضا،ص۔۲۶۳۱۵ایضا،ص۔۲۶۴۸۰ایضا،ص۔۲۶۵۸۸ایضا،ص۔۲۶۶۱۶ایضا،ص۔۲۶۷۲۰ایضا،ص۔۲۶۸۴ایضا،ص۔۲۶۹

Page 295: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ہجالبی،جمیل ،ڈاکٹر، مقال طرز غالب، مشمول نئی تنقید، رائssل بssک۔۲۷۰ ہ۲۲۴۔۲۲۳ء،ص۱۹۸۵کمپنی،کراچی،

۲۹غالب،دیوان غالب،ص۔۲۷۱ ۳۸ایضا،ص۔۲۷۲۱۰۶ایضا،ص۔۲۷۳۹۵ایضا،ص۔۲۷۴،ص۔۲۷۵ ہغالب،نسخ حمیدی ۱۱۹ہ۱۱۹حقی،شان الحق،ڈاکٹر،تنقیدی تناظرات،ص۔۲۷۶،ص۔۲۷۷ ہغالب،نسخ حمیدی ۱۸۵ہ۳۷۰ہعبادت بریلوی،ڈاکٹر، غالب اور مطالع غالب،ص۔۲۷۸۳۷۱ایضا،ص۔۲۷۹ور،۔۲۸۰ ہ�����عبsssادت بریلssوی،ڈاکssٹر، غssالب کssافن، ادار ادب و تنقیsssد،لا ہ

۱۵۶ء،ص۱۹۸۷۱غالب،دیوان غالب،ص۔۲۸۱۱۴۳ایضا،ص۔۲۸۲۶۰ایضا،ص۔۲۸۳۱۳غالب،دیوان غالب،ص۔۲۸۴۳۴ایضا،ص۔۲۸۵۴۳ایضا،ص۔۲۸۶۴۶ایضا،ص۔۲۸۷۶۳ایضا،ص۔۲۸۸

Page 296: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

۶۶ایضا،ص۔۲۸۹۸۴ایضا،ص۔۲۹۰۱۱۱ایضا،ص۔۲۹۱۱۳۸ایضا،ص۔۲۹۲۱۷۴ایضا،ص۔۲۹۳۲۸ایضا،ص۔۲۹۴،ص۔۲۹۵ ہغالب،نسخ حمیدی ۲۲۴ہ۱۷۲غالب،دیوان غالب،ص۔۲۹۶۱۸۵ایضا،ص۔۲۹۷۵ایضا،ص۔۲۹۸۵۷ایضا،ص۔۲۹۹۸۴ایضا،ص۔۳۰۰۶۳ایضا،ص۔۳۰۱۷۸ایضا،ص۔۳۰۲۱۰۹ایضا،ص۔۳۰۳۹ایضا،ص۔۳۰۴۶۶ایضا،ص۔۳۰۵۱۹ایضا،ص۔۳۰۶۱۱۱ایضا،ص۔۳۰۷ائ رنگ رنگ،ص۔۳۰۸ ےاسلوب احمدانصاری، پروفیسر، نقش ۱۷ہ۱۰۱ایضا،ص۔۳۰۹

Page 297: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

۱۱۱ایضا،ص۔۳۱۰۱۷ایضا،ص۔۳۱۱۱غالب،دیوان غالب،ص۔۳۱۲۴ایضا،ص۔۳۱۳۳۷ایضا،ص۔۳۱۴۲۵ایضا،ص۔۳۱۵۳۸ایضا،ص۔۳۱۶۱۱ایضا،ص۔۳۱۷۱۸۲ایضا،ص۔۳۱۸۹ایضا،ص۔۳۱۹۷ایضا،ص۔۳۲۰۴ایضا،ص۔۳۲۱۷۸ایضا،ص۔۳۲۲۲۰۵ایضا،ص۔۳۲۳ ےاسلوب احمدانصاری، پروفیسر،مضمون، غالب کی شاعری ک چند۔۳۲۴

، نقssدغالب، مssرتب مختssار الssدین احمssد،الوقssار پبلی ہبنیادی عناصر،مشمول ہور، ۲۶۶ء،ص۲۰۰۷ہکیشنز،لا

۲۶۹ایضا،ص۔۳۲۵۲۸غالب،دیوان غالب،ص۔۳۲۶۳۰ایضا،ص۔۳۲۷۱۵۲ایضا،ص۔۳۲۸

Page 298: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

۱ایضا،ص۔۳۲۹۷۸ایضا،ص۔۳۳۰۹۵ایضا،ص۔۳۳۱۱۱۱ایضا،ص۔۳۳۲۹۰ایضا،ص۔۳۳۳۹۷ایضا،ص۔۳۳۴ائ رنگ رنگ،ص۔۳۳۵ ےاسلوب احمدانصاری، پروفیسر، نقش ۹ہور،۔۳۳۶ ہ���حالی،الطاف حسین ،مولانا، مقدم شعر وشssاعری،بssک ٹssاک،لا ہ

۱۴۲ء،ص۲۰۰۵۱۴۰ایضا،ص۔۳۳۷۱۴۱ایضا،ص۔۳۳۸۔۳۳۹ ایضار ،ص۔۳۴۰ ہغالب،خطوط غالب،مرتب م ۴۶۲ہ۱۸۶غالب، دیوان غالب،ص۔۳۴۱۲۱۹ہجالبی،جمیل،ڈاکٹر، طرز غالب مشمول نئی تنقید،ص۔۳۴۲۱۸۸عابد علی عابد،سید، اصول انتقاد ادبیات،ص۔۳۴۳ آفتsssاب احمsssد، ڈاکsssٹر،مضsssمون، اردوشsssاعری میں غsssالب کی۔۳۴۴

، پروفیسر مختار الssدین احمssد،الوقssار پبلی میت،مشمول نقد غالب،مرتب ہا ہ ہور، ۳۶۱۔۳۶۰ء،ص۲۰۰۷ہکیشنز،لا

ہغالب ،غالب ک خطوط مرتب خلیق انجم،جلد دوم،ص۔۳۴۵ ۵۸۷ے۵۶۔۵۵فاروقی،شمس الرحمن،ڈاکٹر، شعرشور انگیز،جلد اول،ص۔۳۴۶

Page 299: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

لی،طبssع اول۔۳۴۷ ائوس،د ہمحمدعرفان،طرز غالب،ایجوکیشنل پبلشنگ ہ۱۰۳ء،ص۲۰۰۴نگ، غالب انسٹی ٹیوٹ ،نssئی۔۳۴۸ ہفراقی،تحسین،ڈاکٹر، غالب…فکروفر

لی، ۵۲۔۵۱ء،ص۲۰۱۲ہد۱۶غالب، دیوان غالب،ص۔۳۴۹۷۱ایضا،ص۔۳۵۰،ص۔۳۵۱ ہغالب ،نسخ حمیدی ۵۵ہ۱۳۳غالب،دیوان غالب،ص۔۳۵۲۱۳۶ایضا،ص۔۳۵۳۱۲۱ایضا،ص۔۳۵۴۳۵غالب، دیوان غالب،ص۔۳۵۵۱۰۴ایضا،ص۔۳۵۶۳۳ایضا،ص۔۳۵۷۔۳۵۸ ایضا۱۸۵ایضا،ص۔۳۵۹۱۳۰ایضا،ص۔۳۶۰۱۵۶ایضا،ص۔۳۶۱۱۷۸ایضا،ص۔۳۶۲۱۰۰ایضا،ص۔۳۶۳،ص۔۳۶۴ ہغالب،نسخ حمیدی ۴۶ہ۱۷۵غالب،دیوان غالب،ص۔۳۶۵

Page 300: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

۷۹ایضا،ص۔۳۶۶۲۴ایضا،ص۔۳۶۷۸۰ایضا،ص۔۳۶۸۱۷۲ایضا،ص۔۳۶۹۱ایضا،ص۔۳۷۰۱۲۶ایضا،ص۔۳۷۱۶۳ایضا،ص۔۳۷۲۲۴ایضا،ص۔۳۷۳۹۴ایضا،ص۔۳۷۴۳۰ایضا،ص۔۳۷۵۲۷ایضا،ص۔۳۷۶۱۲۱ایضا،ص۔۳۷۷۱۳ایضا،ص۔۳۷۸۹۰ایضا،ص۔۳۷۹۷۳ایضا،ص۔۳۸۰۱۷۵ایضا،ص۔۳۸۱۱۷۱ایضا،ص۔۳۸۲۶۲ایضا،ص۔۳۸۳۱۰۱ایضا،ص۔۳۸۴۶۸ایضا،ص۔۳۸۵۶۷ایضا،ص۔۳۸۶

Page 301: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

۱۱ایضا،ص۔۳۸۷۱۸۶ایضا،ص۔۳۸۸۱۶۰ایضا،ص۔۳۸۹۱۳۶ایضا،ص۔۳۹۰۲۹ایضا،ص۔۳۹۱۲۴ایضا،ص۔۳۹۲۱۱۷ایضا،ص۔۳۹۳۳۱ایضا،ص۔۳۹۴۳۹ایضا،ص۔۳۹۵۹ایضا،ص۔۳۹۶۶۸ایضا،ص۔۳۹۷۱۳۱ایضا،ص۔۳۹۸۔۳۹۹ ایضا۱۰ایضا،ص۔۴۰۰۸۶ایضا،ص۔۴۰۱۱۳۶ایضا،ص۔۴۰۲۴۰ایضا،ص۔۴۰۳۱۲۰ایضا،ص۔۴۰۴۱۴۶۔۱۴۵حالی، یادگار غالب،ص۔۴۰۵۹۱غالب،دیوان غالب،ص۔۴۰۶۸۶ایضا،ص۔۴۰۷

Page 302: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

۱۴۹ایضا،ص۔۴۰۸۱۷۷ایضا،ص۔۴۰۹۱۳۰ایضا،ص۔۴۱۰۱۹ایضا،ص۔۴۱۱، نssئی تنقیssد،صss۔۴۱۲ ہجالبی،جمیل ، ڈاکٹر،مقال طرز غالب مشمول ۔۲۲۱ہ۲۲۲

ارم: ہکلام غالب کااسلوبیاتی مطالعہباب چ

لفظیات کلام غالبجزوالف:صنائع بدائع لفظی۔رعایت لفظی۔کفایت لفظی۔

Page 303: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

تلمیحی الفاظ۔کلیدی، تمثیلی اور علامتی الفاظ۔

ب�معنیات کلام غالجزوب:صنائع بدائع معنوی۔لوداری اور ذومعنویت۔ ہپاختراعی تراکیب اور وفور معنی۔

ب�صوتیات کلام غالجزوج: صوتیاتی محاسن۔ادات۔ ہعروضی اجت

نظام ردیف و قوافی۔ تکرار صوت۔

ب�صرفیات ونحویات کلام غالجزود:د غالب کاصرفیاتی ونحویاتی پس منظر۔ ہعصرفیات کلام غالب۔مفرد الفاظ کی جدت۔اسماء، صفات اورضمائر۔حروف کابیان۔نحویات کلام غالب۔مرکب ناقص کی اقسام۔ےمز س بنن وال مرکبات۔ ے ے ہ ہ

Page 304: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

، محssذوف۔ ،خssبری ہمرکب تام اورجمل کی اقسام)انشssائی ہ ے( ےاور مفرد ومرکب جمل

مرکب افعال ۔مصادر اور امدادی افعال۔ےاسما و صفات کی ترکیب س بنن وال مرکب افعال۔ ے ے

ےاسلوب ایک ایسی غیر مرئی قوت جو لفظوں ک ب جان قssالب ے ہےاسی لی تذکر نویسوں ک انتقssادی ےمیں زندگی کی روح پھونک دیتی ہ ے ۔ ہےی ن اسلوبیاتی محاسن کو مرکز وں یا جدید مکاتب تنقید سب ےمباحث ہ ہہنگssا بنایssا دور جدیssد میں اسssلوبیاتی مطالعssات کssو سssائنس کssادرج ہے۔ ہےدیاجاچکا اور کسی بھی فن کار کی انفرادیت اور مقام و مرتب کاتعین ہے

ا ی کو کسوٹی قرار دیا جار ہے۔کرن ک لی اسلوب ہ ہ ے ے ے

غالب کی شاعری اسلوبیاتی اپج اور لسانی شعور کی ایssک قیمssتیی ک صدیاں گsزرن ک بsاوجود ان ےدستاویز ی ان کاشعری اسلوب ے ہ ہے ہ ہ ہے۔ن کی طرح ا اورشراب ک ور ہکی شاعری کی مقبولیت میں برابر اضاف ہ ہے ہ ہ ہا گویsا غsالب کی بقssا کssازار ان کی شssاعری کی و ر ہے۔اس کانش دوچند ہ ہ ہ

: ہاسلوبیاتی خوبیوں میں مضمر جس کی بابت ان کادعوی ک ہے ہے

ت اچھ ےیں اور بھی دنیامیں سخن ور ب ہ ہ

یں ک غالب کا انداز بیاں اور ) ت ہےک ہ ہ ے )۱ہادات کssادلآویز ہ���غالب کssااردو دیssوان ان ک لسssانی واسssلوبیاتی اجت ےےمرقع ان کاشعری اسلوب الفاظ ک حسن انتخاب س حسsن تsرتیب ے ہے۔نگی س غنssائیت اور موسssیقیت تssک، طلسssم م آ ےتک، صوتیاتی توازن و ہ ہادت س اسssلوب کی ےمعنی س معنی آفریssنی تssک، صssرفی ونحssوی اجت ہ ےےدیگر جمالیاتی قدروں تک لامحدود امکانssات کssاامین غssالب اپssن وقت ہے۔د پssارین میں ہس صدیوں آگ ک انسان تھ اسی لی ان کی شاعری ع ہ ے ے ے ے ےد حاضssر میں ’’گنجین معssنی کssا طلسssم‘‘ نظssر آتی بقssول م اور ع ہے۔مب ہ ہ ہ

پروفیسر اسلوب احمد انصاری:

Page 305: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ہ’’غالب جیسsی دیsوزاد شخصsیتوں کی عظمت کsا راز اسsی میں ک و ہ ہےیں اور وئ تناظر کی پیش بیssنی کssر سssکتی ہاپن آئین ادراک میں بدلت ے ہ ے ہ ے ےان کی اپssنی آواز وقت اور مقssام کی قیssد س آزاد لازمssانیت کی غلاممیشssگی کssاراز تی غssالب کی شssاعری کی ہگردشssوں میں گونجssتی ر ہے۔ ہ ےانسانی تجربات کی پیچیدگی ک انعکاس اور انسssانی نبضssوں کی رفتssار

(‘‘ ہے۔کو ریکارڈ کرن پر )۲ے ہغالب کی شاعری کااسلوبیاتی تنssاظر مssرحل وار مختلssف تبssدیلیوں

ون والا ی سssفر ام‘‘ س آغssاز ا ’’اب م کنssار ر ہس ے ہ ے ہ ۔ ہ ہ ء میں’’ابلاغ‘‘۱۸۲۱ےب�کی جانب اپنا رخ موڑتا لیکن اس ابلاغ میں بھی ذوق کی شssاعری کی ہےر بات صاف و ساد اسلوب میں ادا کر دی جائ بلک یں ک ہسی کیفیت ن ے ہ ہ ہ ہ

ہے۔اس سادگی میں بھی پرکاری اور نssدرت خیssال پssوری طssرح جلssو گssر ہی ل س ک اں غال ن ن صرف ’’مضssامین نssو‘‘ ک انبssار لگssائ بلک پ ہی ے ے ہ ہ ے ے ہ ے ب� ہنگی اور فرسودگی رایا ک ان کی ک ہوئی باتوں کو بھی ب انداز دگریوں د ہ ہ ہ ہنی غالب کی شاعری کای اسلوبیاتی ارتقssا ان کی ذ و گئی ہ���یک قلم دور ہ ۔ ہہے۔بالیدگی اور فنی اپج کامن بولتا ثبوت غالب کاشعری اسلوب زبsان اور ہر دو لحاظ س غیر روایتی انssداز کاحامssل و غssزل کی روایssتی ہخیال ہے۔ ے ہت تھ قاضی جمssال ناچا ٹ کر نئی بات نئ انداز میں ک ے۔شعریات س ے ہ ہ ے ہ ے

یں: وئ لکھت ہحسین کلام غالب کی اس خوبی پر تبصر کرت ے ے ہ ے ہ

یں … ی مضsامین اورموضsوعات جssو دوسsر شssعرا نظم کssر چک ہ’’و ے ے ہو، ہ���غالب انھیں بالکل انوکھ پیرائ میں بیان کرتا قssد یssار کامضssمون ہے۔ ے ےےچشم و ابرو کا یssا زلssف یssا رکssا ، ی سssب غssالب ک تخلیقی تجssرب میں ے ہیں روش عssام س ی انحssراف وت ہیکسر نئ تلازمات ک ساتھ طلssوع ے ۔ ہ ے ہ ے ےار کی ی ندرت قاری کوحیرت زد کssر دیssتی نssدرت کی ی ہاور پیرای اظ ہے۔ ہ ہ ہ ہ

وتی ہے۔کارفرمائی کلام غالب میں تین سطحوں پر محسوس ہ

ر میںبھی انssوکھ زاویssوں کی تلاش۔۱ ےغالب کی نگا انتخاب عام مظا ہ ہہے۔کی خوگر

ن نssئ زاویssوں میں تلازمssات و انسssلاکات کانیssا۔۲ ےغssالب کssاتخلیقی ذ ہہے۔سلسل خلق کر دیتا ہ

Page 306: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ےغsالب اپsن تجربsات کssو لفظsوں ک یکسsر نsئ لبssاس میں قssاری ک۳ ے ے ے ۔(‘‘ یں… ۔سامن پیش کرت ہ ے )۳ے

ےنقی حسsssین جعفsssری غsssالب ک شsssعری اسsssلوب کی انفsssرادیتیں: وئ رقم طراز ہپرروشنی ڈالت ے ہ ے

یں، ادراک س دور ل جssاکر ے’’غssالب چssیزوں کssو ادراک ک آئیssن میں ن ے ہ ے ے… غssالب ن اپssن یں اور بقول شکلووسکی اسssی کssا نssام فن ےدیکھت ے ہے ہ ے

ہےشعر’’آئین غزل خوانی‘‘ میں صرف گستاخی کالفظ استعمال کیا جسہس مراد ی لی جاسکتی ک کوئی موضوع ،کوئی خیال، کssوئی جssذب ان ہ ہے ہ ےیں ت ر چیز کاجائز از سssرنو لیناچssا … و یں ر ن ہکی دسترس س با ے ہ ہ ہ ہ ہے ہ ہ ےیں ، کssوئی نیssا آئین ن یں کssرت ہاور ایسا کرن میں و نئی شعریات وضع ن ے ہ ہ ےر قسم کی فکر کو ، بلک اپن سامن کی معمولی اور غیر معمولی ہبنات ے ے ہ ے(‘‘ … وجاتا ان معنی پیدا یں ک ایک نیا ج ۔اس طرح دیکھت اور پرکھت ہے ہ ہ ہ ہ ے ے

۴(یں م ن و یا کوئی دوسssرا ادب پssار و محض اس لssی ا ہکلام غالب ہ ے ہ ہ ہہوتا ک اس کاخالق کوئی خاص شخص یا فن کار یا اس کازمssان تحریssر ہے ہ ہ

ےکسssی خssاص تssاریخی دور س تعلssق رکھتssا بلک اس کی انفssرادیت ک ہ ہے ےےتعین میں کچھ خاص ادبی و لسانی ضابط اور رسومیات کی پابندی ک ے

وتی یعssنی اس میت ہےعلاو اس ک اسلوبیاتی خدوخال کی بھی بssڑی ا ہ ہ ے ہرائی اور استعاراتی ہادب پار کی لفظیات، رمزیت و ایمائیت ،معنیاتی گ ے

ےنظssام کی پیچیssدگی، نحssوی سssاخت اور قواعssد زبssان و ادب کssو برتssنی اس نssگ وغssیر مssل کssر ج اور آ ےکاخاص سلیق لفظوں کی اصوات، ل ہ ہ ہ ہ ہ ہ

یں اسلوبیات کسی ادب پار کا مقssام و مssرتب متعین ہادبیت عطا کرت ے ۔ ہ ےلوئوں کا تجزی کرتی ہے۔کرن ک لی ان جمل پ ہ ہ ہ ے ے ے

وگssاک اسssلوبیات میں ہ اعاد ک طور پر صرف ی ذکssر کردیناکssافی ہ ہ ے ہےکسی فن پار ک امتیازی خصائص کاتعین کرن ک لssی درج ذیssل چssار ے ے ے ے

لوئوں کو مرکز نگا بنایاجاتا یعنی : ہےپ ہ ہ

لفظیات۔۱

Page 307: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

معنیات۔۲صوتیات۔۳ہصرفیات و نحویات وغیر۔۴

ی کی روشssنی ہکلام غssالب کssا اسssلوبیاتی مطssالع مssذکور نکssات ہ ہاں ی امر بھی قابل غور ک اس اسلوبیاتی مطssالع میں ی ہمیںکیاجائ گا ہ ہے ہ ہ ۔ ےےتجزیاتی طریق کار اپنان ک باوصssف ادب کssو سssائنس بنssان کی جssبری ے ے ہےکوشش کرن ک بجائ درمیانی راست اختیار کیاجssائ گssا اور شssماریاتی ہ ے ے ےلوئssوں پssر تssوج ہانداز اختیار کرن ک بجائ اسلوبیات غالب ک نمایssاں پ ہ ے ے ے ےیssوںبھی غssالب ن اپssنی شssاعری کی بssابت’’ گنجین ہصssرف کی جssائ گی ے ۔ ےون کادعوی کیا لفظ شماری اور صssوت شssماری یssا ہے۔معنی کاطلسم‘‘ ے ہ ہشعر کی کسی خاص تعبیر پر اکتفا اس طلسم کشائی کی را میں حائلرتی تssو لssو پssر نظssر ٹھ اں جب شعر ک کسی ایک پ ہےوسکتا کیونک ی ہ ہ ے ہ ہ ہے ہ

لو نگیssن کی طssرح دعssوت نظssار دیssن لگتssا شت پ لو ہے۔کوئی دوسرا پ ے ہ ے ہ ہ ہ ایسssی صssورت میں محاسssن شssعری کی تعssداد کssاتعین کلام غssالب کینی ر دور کاقاری غالب کو اپنی ذ ی وسعتوں کو محدود کر سکتا ہلامتنا ہے۔ہ ہی ہاستعداد ک مطابق پرکھتااور سssمجھتا ر گssا اسssلوبیات غssالب کی ی ۔ ہے ے

ہے۔انفرادیت غالب کاطر امتیاز ہ

Morphologicalہجزوالsssف:غsssالب کالفظیsssاتی مطsssالع ) Study of Ghalib)

ےلفظ کی حقیقت پر غور کریں تssو طssرح طssرح ک سssوالات سssطحوا؟ یں یعssنی الفssاظ کssااولین جنم کب، کیssوں اور کیس ن پر ابھرت ہ���ذ ے ہ ے ہےالفاظ س جمل کیونکر بن اور زبان میں روانی اور تسلسssل ک سssاتھ ے ے ےوا؟ ادبیsات میں حسsن الفsاظ ہمربوط جملوں میں گفتگو کا آغاز کیونکر میت کن وجو کی بناپر محسوس کی ہاور بندش الفاظ کی ضرورت اور ا ہہگئی اور پھر لفظ ایک معم اورطلسم کی صورت اختیار کرک نوع ب نوع ے ہ

۔اور بوقلموں خیالات ک ابلاغ کاوسیل بنن لگا ے ہ ے

Page 308: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ن میں گوشت کاایک حقیر سا ٹکڑا یعssنی زبssان اس قssدر ہانسانی دوئ گفتگssو اور کلام ن کو بروئ کار لات ےمعتبرو نادر ک اپن نطق و د ہ ے ے ہ ے ہ ہےی سلسل کو جنم د سکتا یعنی تخلیssق لسssان ک معم ہک ایک لامتنا ے ہے ے ے ہ ےی الجھتی چلی جاتی ہےکو جتناسلجھان کی کوشش کی جائ بات اتنی ہ ے ے

اں بھی ارا لیجssی تssو ی ب کاس ہ���اس معssامل کssو سssمجھن ک لssی مssذ ے ہ ہ ے ے ے ےون منت نظر آتا یعنی: ی کامر ہےکائنات کاوجود لفظ ہ ہ

یں ون منت ۔’’ تکوین عssالم اور تخلیssق کائنssات ایssک لفssظ’’کن‘‘ ک مر ہ ہ ےلssو ہاس لحاظ س لفظ ایک مقدس چیز لفظ کی تقدیس کاایssک اور پ ہے۔ ےےبھی ک خssالق کائنssات ن آدم کssو اسssماء یعssنی الفssاظ کی تعلیم خssود ہ ہے

(‘‘ )۵۔دی:’’ و علم آدم الاسماء کلھا‘‘) وتا ہےقرآن مجید میںارشاد )۶ہ

ی م ن آدم کو اسماء کی تعلیم دی یعنی الفاظ پڑھائ ی الفssاظ ہیعنی ہ ے۔ ے ہون ک نsاط اشssرف ےکر کرشم سssازی ک انسsان کssو حیssوان نsاطق ے ے ہ ہ ہے ہ

۔المخلوقات کاشرف بخشا گیا

: ا ہےلفظ کی قوت و طاقت کااعتراف ازمن قدیم س کیاجاتا ر ہ ے ہ

ے’’برٹش میوزیم میں پتھر کی ایک سل موجود جو مصر ک قدیم تssرین ہےوئی اس کی قsssدامت کاانsssداز اس امsssر س ےکھنsssڈرات س دسsssتیاب ہ ہ ے

اس ل کی زار سssال پ ہے۔لگایاجاسکتا ک ی حضssرت عیسssی س کssئی ے ہ ہ ے ہ ہ ہے: وم حسب ذیل ہےسل پر جو تحریر اس کامف ہ ہے

(‘‘ ۔’’لفظ کی قوت ن تمام دیوتائوں کو پیداکیا )۷ےیں بssولی جssاتی بلک الفssاظ بولssت ےحقیقت تو ی ک دراصل زبssان ن ہ ہ ہ ہے ہ

ہے۔یں جب س ی کائنات معرض وجود میںآئی زبان اور الفاظ ترقی کی ہ ے ۔ ہا زبانیں بولی اور تحریر کی جاتی زار یں آج دنیامیں ہمنازل ط کر ر ہ ۔ ہ ہے ےر زبان میں سرمای الفاظ اتناوسssیع و وقیssع ک اس میں ہیں اور تقریبا ہے ہ ہ ہیں ذخیر الفاظ ہر قسم ک خیالات ب حسن و خوبی رقم کی جاسکت ۔ ہ ے ے ہ ے ہی زبان کو مای دار بناتی بالخصssوص ادبیssات میں شssاعر و ہےکی وسعت ہ ہےادیب لفظوں کی ایسی مالا پروتا ک قاری طلسم الفاظ ک سحر میں ہ ہے

Page 309: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

وتssا اور وجاتا کیونک الفاظ میں بیssک وقت لفظی حسssن بھی ہےگرفتار ہ ہ ہے ہج بھی، تssرنم بھی، غنssائیت ری بھی اور بssاطنی بھی، ل ہمعنssوی بھی، ظssا ہ ہ

۔بھی

یں ان میں موقssع و محssل کی مناسssبت وت ہالفاظ زند و متحssرک ے ہ ہوتی اور کssرختگی و صssلابت بھی جssوش ۔س نssرمی و نssزاکت بھی ہے ہ ےان کو جھنجھssوڑ وئ اذ ون وال الفاظ سوئ ہخطابت میں زبان س ادا ے ہ ے ے ے ہ ے

یں بقول پروفیسر نذیر احمد: ۔کر بیدار کر دیت ہ ے

ی کام لیا جاتا جو ہے’’نثر یا نظم میں ، خطابت یاشاعری میںالفاظ س و ہ ےےمصور اپن موقلم س ،سنگ تراش اپن سنگ تراشی ک اوزار س اور ے ے ے ےہےموسیقار ستار یا ربssاب ک تssاروں س کssام لیتssا اور جس طssرح کسssی ے ےوجاتssا اسssی طssرح ایsک نssگ ہےغلssط تssار کوچھssیڑن س نغم خssارج از آ ہ ہ ہ ے ےےنامناسب اور ناموزوں لفظ ک کلام میں داخل کرن س کلام بھی خارج ے ے

وجاتا موزوں اور مناسب الفاظ کاانتخاب حسssن کلام ک لssی نگ ےاز آ ے ہے۔ ہ ہ(‘‘ ارت ک علاو دقت نظر کاطالب بھی ۔از بس ضروری اور مشق وم ہ ے ہ ہے

۸( مشssرقی شssعریات اور انتقssاد سssخن میں بنssدش الفssاظ کssو کلامر اور حشssو و زائssد کومعssائب سssخن میں شssمار کیاگیssا حssالی و ہے۔کssاجو ہون ک نssاط شssاعری میں ےشssبلی مشssرقی شssعریات ک اولین نقssاد ے ے ہ ےیں حالی’’مقدم شعر و شssاعری‘‘ میںالفssاظ میت ک قائل ہالفاظ کی ا ۔ ہ ے ہ

یں: وئ لکھت میت باور کرات ہکی ا ے ے ہ ے ہ

یں معانی ۔’’… شاعری کامدار جس قدر الفاظ پر اس قدر معانی پر ن ہ ہےرگز وں اگر عمد الفاظ میں بیان ن کی جائیں ، ی بلند اور لطیف ہکتن ے ہ ہ ہ ہ ےیں کر سکت اور ایک مبتذل مضssمون پssاکیز الفssاظ میں ہدلوں میں گھر ن ے ہ

(‘‘ وسکتا ون س قابل تحسین ہے۔ادا ہ ے ے )۹ہارم ک بssاب اول میں ےعلام شssبلی نعمssانی ’شssعر العجم‘‘ حص چ ہ ہ ہ

یں: ہ’’حسن الفاظ‘‘ ک عنوان ک تحت لکھت ے ے ے

Page 310: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

م ایسssا جیس دونssوں کاارتبssاط بssا ے’’…لفظ جسم اور مضمون روح ہے ہ ۔ ہےو اور لفssظ میں ہ���روح اور جسم کاارتباط… پس اگssر معssنی میں نقص ن ہےو؛ شعر میں عیب سsمجھاجائ گsا جس طssرح لنگsڑ اور لنج میssںروح ے ے ہ

؛ اسssی طssرح اگssر لفssظ اچھ وتssا وتی لیکن بssدن میں عیب ےموجود ہے ہ ہے ہوگssااور مضssمون کی و تب بھی شssعر خssراب ہوںلیکن مضssمون اچھssا ن ہ ہ ہ

(‘‘ ۔خرابی الفاظ پر اثر کر گی… )۱۰ےوگssا ک زبsان نssا غلssط ن ون باوصssف ی ک راتعلق ہلفظ ومعنی میںگ ہ ہ ہ ہ ے ہ ہ

یں جب و خssوبی الفssاظ ک ےادب اور شssعریات کاحص اسssی وقت بنssتی ہ ہ ہہے۔مخصوص مراحsل س گsزر کsر اپsنی حیsثیت منوالیsتی جدیsد مغsربی ےیں ڈاکssٹر میت ک قائssل رین بھی ادب میں الفاظ کی ا ۔شعریات ک ما ہ ے ہ ہ ے

ssر رومن جیکب سssن ک تصssور شssعریات ک حssوال س ےناصر عباس نی ے ے ےیں: ہلکھت ے

ے’’ جیکب سن شعریات یاادب ک اختصاص کو زبssان کssا مخصssوص عمssلہقراردیتا ک جب لفظ اپssنی موجssودگی کssو محسssوس کراتssا ،و کسssی ہے ہ ہے

وجاتا جیکب سن ن یں ےدوسری حقیقت کی عکاسی کرک خود اوٹ میںن ۔ ہ ہ ےا ک لفsssظ میں ی صsssلاحیت ک و ذریع بھی بن سsssکتا اور ہےواضsssح ک ہ ہ ہ ہے ہ ہ ہے ہہےمقصد بھی و کسssی حقیقت کssومنعکس بھی کssر سssکتا اور خssود ایssک ہ ۔وسssکتا اورمssنزل بھی لفssظ جب ، راسssت بھی ۔حقیقت بھی بن سssکتا ہے ہ ہ ہے

ےخود حقیقت بنتا یامنزل تو و تخلیقی حیثیت اختیssار کssر جاتایssا ادب ک ہ ہےذا ادب ک بنیادی عمل کو لفظ کی اس صssلاحیت نچ جاتا ل ےمرتب کو پ ہہ ہے۔ ہ ے

(‘‘ … ی ۔میں تلاش کرناچا ے )۱۱ہےشاعری ک قلمرو میں ’’الفاظ‘‘ خیال پر مقssدم تصssور کssی جssات ے ے

وتی ک و معمssولی سssی ی میں ی شوکت اور قوت ہیں کیونک الفاظ ہ ہے ہ ہ ہ ہ ہ۔بات کو بھی‘‘ گنجین معنی ک طلسم‘‘ میں ڈھال سکیں غالب شاعر ی ے ہمیت س کلی آگا تھ اسی لssی ان کی بیشssتر ےمیں’’ لفظ‘‘کی کلیدی ا ے ہ ے ہ

: ناک ی ان کای ک ہتوج انتخاب الفاظ پر مرکوز ر ہ ہ ۔ ہ ہ

ےگنجین معنی کاطلسم اس کو سمجھی ہ

ےجو لفظ ک غالب مر اشعار میں آو ) ے )۱۲ہ

Page 311: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

انھssوں ن اپssنی شssاعری ےلفssظ کی طلسssماتی قوتوںکssااعتراف ۔ ہےےمیںلفظوں س طلسماتی تاثر ابھارن ک لsی متعsدد حsرب اختیssار کssی ے ے ے ے ے

یں صssنائع لفظی یں تلمیحssات،ک یں محاکssات، ک یںعلائم و رمssوز، ک ک ہیں ہ ہ ہ ۔ ہانھوں ن اپssنی شssاعری ک ذریع ذخssیر یں تراکیب سازی ہومعنوی تو ک ے ے ے ۔ ہ ۔الفssاظ کووسssعت بخشssی انھیں بجssا طssور پssر اپssنی شssاعری کی لفظییں بلک حssرف حssرف پ نssاز اپssن ایssک فارسssی شssعر ی ن ےخوبیssوں پssر ہے ہ ہ ہ ہ

یں: ت ہمیںک ے ہ

ر حرف غالب چید ام میخان ہدر ت ہ ہ ہہ

د شدن ) ہتا ز دیوانم ک سرمست سخن خوا )۱۳ہےغالب تقلید و تتبع کوبھانڈوں اور نقالوں کا کام سمجھت تھ بالخصssوص ےو ۔ایک اس وقت میں جب بساط زنssدگی انقلاب و تبssدیلی س دوچssار ہ ے ےوئ حالات و واقعات ک تنssاظر میں روایssات س انحssراف نssاگزیر ےبدل ے ے ہ ےنssاب وقت کی رات ر ےوجاتssا اور پssرانی بssاتوں کssو پssران انssداز میں د ہ ے ہ ے ہے ہے۔راگنی تصور کیا جاتا غالب اس رمز س بخوبی واقف تھ غssالب اس ے ہے۔

یں: ہنکت کی وضاحت تاریخی حوال د کر یوں کرت ے ے ہ ے

ےبامن میاویز ا پدر فرزند آزر را نگر

ہر کس ک شد صاحب نظر،دین بزرگاں خوش نکرد ہ

)۱۴(ی صاحب نظر تھ جنھوںssن کتssاب شssعر ک ےغالب بھی ایک ایس ے ے ہ ے

ےر ورق پر جدت کابا ب کھولا ان کی نظssروں ک سssامن انگریssز کssاراج ے ۔ ہور تھ تبssدیلی ک اس اتھا مغربی علوم و فنون متعssارف ےقدم جمار ے۔ ہے ہ ۔ ہوئ انھssوں ن اردو غssزل کی لفظیssات ےتاثر کو محسوس اور قبول کرت ے ہ ے

قدر بلگssرامی ک نssام ایssک خssط میںلکھssت ےمیںمناسب حد تک ردوبدل کیا ے ۔ہیں:

Page 312: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ہے’’ چابی لغت انگریزی اس زمان میںاس اسssم کاشssعر میں لاناجssائز ے ہےےبلک مssز دیتssا تssار، بجلی اور دخssانی انجن ک مضssامین، میں ن اپssن ے ے ہے ہ ہ

یں رو بکssاری اور طلssبی، فssوج یں اوروں ن بھی باندھ ۔یاروں کو دی ہ ے ے ہ ے(‘‘ یں ۔داری اور سرشت داری خود ی الفاظ میں ن باندھ ہ ے ے ہ )۱۵ہ

لی بssار م پ ہغssالب کی جssدت الفssاظ کی کاوشssوں ک نssتیج میں ہ ے ے قانونی اور فوج داری اصطلاحات کssو غsزل جیسssی لطیssف صsنف سssخن

یں: ہمیں ملاحظ کر سکت ے ہ

ہےپھر کچھ اک دل کو ب قراری ے

ہےسین جویائ زخم کاری ے ہ

ہےپھر کھلا در عدالت ناز

ہےگرم بازار فوجداری

ان میں اندھیر ا ج ہو ر ہے ہ ہ

ہےزلف کی پھر سرشت داری ہ

یں گوا عشق طلب وئ ہپھر ہ ے ہ

ہےاشکباری کا حکم جاری

ہدل و مژگاں کاجو مقدم تھا

)۱۶ہےآج پھر اس کی روبکاری ) ہسید عابد علی عابد’’البیان‘‘ میں اصطلاحات سازی کو نکت طرازی

یں: وئ لکھت م حرب قرار دیت ہکاایک ا ے ے ہ ے ہ ہ

ے’’ نکت طراز دوسری زبانوں ک الفاظ ترجم کرک اپنی زبان میں توسیع ہ ے ہار و ابلاغ ک لی مختلف علوم ک پران الفاظ کو یں… غالب اظ ےکرت ے ے ے ہ ہ ےیں نادیتا ک و اس علم کی خssاص اصssطلاحات بن جssات ہایس معانی پ ے ہ ہ ہے ہ ےیں زیssاد وسssعت اور نssئی دلالssتیں پیssدا ہاور ان میں لغssوی معssنی س ک ہ ے

(‘‘ یں ۔وجاتی ہ )۱۷ہ

Page 313: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ےغالب ن جن قانونی اصطلاحات کو غزل ک پssیرائ میں اسssتعمال ے ےا‘‘ بھی سید عابsد علی عابsد کی ہے۔کیا ان میں س ایک اصطلاح’’خون ب ہ ے

ےرائ میں:

ا‘‘ اس زمان کی یاد گار جب مقتول ک وارثوں کو اختیssار تھssا ے’’خون ب ہے ے ہ۔ک قاتل س مقتول کی جان کی قیمت وصول کر لیں کبھی ریاست بھی ے ہ

ی لیکن لفssظ موجssود ا ادا کر دیتی تھی اب ی صورت باقی ن ر ہےخون ب ہ ہ ہ ہ(‘‘ )اب قانون میںاس کی گنجssائش ہے۔اور اپن پران معنی کی یاد دلاتا ہے۔ ے ے

۱۸(: ےغالب کاشعر ملاحظ کیجی ہ

ا دیج ےر ن جان تو قاتل کو خوں ب ہ ہ ہے

ی ) ےکٹ زبان تو خنجر کو مرحبا ک ہ )۱۹ے ےڈاکٹر فرمان فتح پوری غالب ک مزاج کی تجدد پسندی کی طssرف

یں: وئ لکھت ہاشار کرت ے ے ہ ے ہ

ے’’ تجدد پسندی غالب ک مزاج کاخاصا تھی… زندگی و ادب ک سلسssل ے ےےمیں مروج اصول ورسوم ک مقابل میں ابداع و بغssاوت س کssام لیssن ے ے ے ہ

ےکارجحان ان میں طبعی تھا اس باغیان رجحان ک طفیل جتssنی دور تssک ہ ۔یں زیاد د ک پیچھ کی طرف دیکھ سکت تھ اس ک د اور ع ہو اپن ع ہ ے ے ے ے ے ہ ہ ے ہ

(‘‘ د ک آگ بھی دیکھ سکت تھ ے۔دور تک و اپن ع ے ے ے ہ ے )۲۰ہلو لسانیاتی مطالع ک بssاب میں م پ ےغالب کی لفظیات ک کچھ ا ے ہ ہ ے، رمssز بلیssغ، سssابق اور ، اسssتعار یں بالخصssوص تشssبی ےبیان کی جاچک ہ ہ ہ ے ےم موضوعات اور لفظی خوبیوں پر سیر ، روزمر ومحاور جیس ا ہلاحق ے ہ ہ ےوئ اس بssاب میں ےحاصssل بحث کی جssاچکی چنssانچ تکرارس بچssت ہ ے ے ہ ہےولت لوئوں کاتجزی کیاجائ گssا س م ترین پ ہغالب کی لفظیات ک دیگر ا ۔ ے ہ ہ ہ ےم غالب ک لفظیاتی مطالع کو درج ذیل عنوانات ےاور آسانی کی خاطر ے ہ

یں: ہمیں سمیٹ سکت ے

صنائع لفظی۔۱

Page 314: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

کفایت لفظی۔۲ذومعنی الفاظ کاانتخاب۔۳کلیدی الفاظ۔۴مرکب الفاظ اور جدت تراکیب۔۵لو۔۶ ہالفاظ ک تمثیلی و محاکاتی پ ے

متحرک الفاظ۔۷امی الفاظ کی ندرت۔۸ ہاستف ہ

تلمیحات۔۹

صنائع لفظی اور کلام غالب:ہےغssالب کی شssاعری طلسssماتی لفظیssات کاایssک معجssز جس کی ہی لیکن د ک لوگssوں ک لssی تssو ایssک معم تھی ہمعنویت ان ک اپssن ع ہ ے ے ے ہ ے ے

ےدور حاضر کا باشعور قاری بھی اس لفظی طلسم کشائی کادعوی کرتوئ غالب ن صssنائع لفظی و معنssوی کssوبروئ کssار لات چکچاتا ےوئ ہ ے ے ے ہے۔ ہ ے ہ

ےاپنی شاعری ک لی ایک ایسssی لفظیssات اخssتراع کی جس کی معنssویت ےلssو اور امکانssات معssنی ک ر قرات شssعر ک سssاتھ کچھ نssئ پ یں ےکی ت ہ ے ے ہ ہ

م غssالب کssو شssاعر یں اس تناظر میں ہکچھ اور نئ دریچ کھول دیتی ۔ ہ ے ےیں ۔امروز و فردا قرار د سکت ہ ے ے

۔غالب لفظ و معنی کی دنیا میں کچھ نیا کر دکھssان ک قائssل تھ ے ے ےار ک لssی نssئ لسssانی حssرب نssگ ک اظ ن و فر ےانھوں ن اپن جدیssد ذ ے ے ے ہ ے ہ ہ ے ے

ےاختیار کی اور مروج شعری اسالیب ک فکری و لسانی جمود پssر کssاری ہ ےڈاکٹر تحسین فراقی کی رائ ک مطابق: ےضرب لگائی ے ۔

ن دھssڑام س یں ک ب شssک گنبssد چssرخ ک ے‘‘ و تو اس بات پر بھی تیssار ہ ے ہ ہ ہےنیچ آگر اورو اس ک نیچ دب مریں مگssر اس ٹوٹنssا اور گرناضssرور ے ے ہ ے ے

Page 315: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ی اصل میں و اس حیرت خان امروز و فssردا کی خامشssی اورجمssود ہچا ہ ے۔ ہت د کرناچssا ر لحظ نیاطور، نئی برق تجلی مشا ت تھ اور ےکوتوڑنا چا ہ ہ ہ ہ ہ ے ے ہے۔تھ … و گردش سیارگاں س بھی پر اور آگ دیکھن ک متمنی تھ ے ے ے ے ے ہ ے

اں آخssر آخssر و ہعssرش س ادھssر کسssی مکssان ک آرزو منssدغالب ک ی ہ ے ے ےو گئی تھی جssو کم لوگssوں م ہبلندی،و ترفع اور و فنکاران علیحدگی فرا ہ ہ ہ ہ

(‘‘ … ۔ک حص میں آئی ہے ے )۲۱ےےغssزل گssوئی ایssک لطیssف ونssازک فن جس میں شssاعر اپssن دلی ہےار اور فصssاحت و بلاغت کی خssاطر علم بیssان و علم ہجذبات ک موثر اظ ےتssا و ب حسssن و ناچا ہبدیع س بھرپوراستفاد کرتssا تssاک جssو کچھ و ک ہ ہے ہ ہ ہ ہ ہے ہ ے

وسک ے۔خوبی ادا ہ

ےفارسssی شssعرا صssنائع بsدائع کومحاسssن کلام میں شssمار کssرت اورتمssام کssرت تھ فارسssی شssاعری ک اثssرات جب اردو ےعمssدا ان کاا ے۔ ے ہوئ تو صنائع بدائع کو فصاحت و بلاغت کا لازمی جزو ےشاعری پر مرتب ہ

( ۔تسلیم کیاجان لگا )۲۲ےیں ’’صssنائع‘‘ ۔صssنائع بssدائع لفظssوں کی خوبیssوں کssو اجssاگر کssرت ہ ے

ےصنعت کی جمع اور بدایع بدیع کی، جس ک معنی نادر اور انوکھssا ک ے ہ ہےاصssssssطلاح ادب میں ی و علم جس ک ذریع کلام میں خssssssوب ےیں ے ہے ہ ہ ۔ ہ ہے۔صssورتی اور دلآویssزی پیssدا کی جاسssکتی کلام کی لفظی خوبیssوں کssاےتعلق صنائع لفظی اور معنوی بssاریکیوں کارشssت صssنائع معنssوی س جssڑا ہ

ےوا پروفیسر نذیر احمد کی رائ میں: ۔ ہے ہ

، الفsاظ کی ے’’ الفاظ ک اندر ایک اپناحسssن اور الفsاظ کی بنsدش س ہے ے، الفssاظ ک دروبسssت س ےتssرکیب س ، الفssاظ کی تقssدیم و تssاخیر س ے ے ے

یں جن وجات ہمختلف دلکش صورتیں یا قssوس قssزاح ک س رنssگ پیssدا ے ہ ے ے(‘‘ یں ت ۔کو علم بدیع میں صنائع بدائع ک ہ ے )۲۳ہ

ےسید عابدعلی عابد کی رائ ک مطابق: ے

ے’’مشرقی ادبیات میں بدیع و فن جssو تssزئین و تحسssین کلام س بحث ہے ہہےکرتssا اور اس ک گرسssکھاتا …اس علم کی قssدر حسssن یعssنی اس ہے ے

Page 316: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ی کssر اور تخلیssق ےکامقصssد ی ک کلام میں عناصssر جمssال کی نشssاند ہ ہ ہے ہ(‘‘ ے۔حسن ک گرسکھائ )۲۴ے

: ہ’’فن شعر وشاعری اور روح بلاغت ‘‘میں درج ک ہے

ے’’ علم بssدیع ک ذریع کلام میں خssوب صssورتی اور دلآویssزی پیssدا کی ےکلام میں دلکشی پیدا کرن ک مختلssف طریقssوں کssو صssنائع ےجاسکتی ے ہے۔یں صssنائع ک سssاتھ بssدائع) بssدیع یعssنی انssوکھی ت ے)صنعت کی جمع( ک ۔ ہ ے ہ

(‘‘ )۲۵ہے۔نادر چیز( بھی بولاجاتاہےعلم بیان وعلم بssدیع کssاتعلق شssعر کی جمالیssات س اور کسssی ےہبھی فن کار ک اسلوب اور اسلوبیاتی خوبیوں کو متعین کرن ک لssی ی ے ے ے ےو یssا علم بssدیع، صssنائع یں علم بیssان نمssائی کssر سssکت ماری ر ہ���علوم ۔ ہ ے ہ ہرا ربssط مطssالع میں وں یssا معنssوی ان سssب کssاآپس میں گ ہلفظی ہے۔ ہ ہیں لیکن داخلی طssور پssر ان م انھیں الگ کssر سssکت ولت کی خاطر ہس ے ہ ہ

را ربط موجود بقول سید عابد علی عابد: ہےمیںگ ہ

ہ’’ … ی علوم و مباحث یعنی فصاحت، بلاغت، معانی و بیssان و بssدیع آپسیں ک ایک کو دوسر کلیتا علیحد کرناناممکن وئ ہمیں اس طرح گتھ ے ہ ہ ے ہ ےو اور بیssان وگا جو صرف فصیح ہ ایسا کوئی شعر دریافت کرنامشکل ہ ہے۔، ی ر علم س کssام لیتssا ار ک وقت و… فن کssار اظ ہو بدیع س معssرا ہے ے ہ ے ہ ہ ے(‘‘ یں یں کرتا ک فیصل کرل ک معانی س کام لوں گssا اور بssدیع س ن ۔ن ہ ے ے ہ ے ہ ہ ہ

۲۶(ہچssونک اس بsا ب میں غssالب کی ’’لفظیssات‘ کssو خصوصssی مطssالع ہاں کلام غssالب میں ولت مطssالع ک لssی ی ہ���کssامحور بنایاگیssا چنssانچ س ے ے ہ ہ ہ ہے

ی کی جssائ گی غssالب ن ےمستعمل مختلssف صssنائع لفظی کی نشssان د ۔ ے ہ، ہاپنی شعریات ک لی جو نیا سssانچ تیssار کیاتھssا اس میں ن صssرف جssذب ہ ہ ے ےار اور لفظیات میں بھی جدت ہخیال اور مضامین منفرد تھ بلک پیرای اظ ہ ہ ےیں تھ لیکن ےو نیاپن موجود تھا غالب اگرچ ادنی لفظ پرستی ک قائل ن ہ ے ہ ۔ہے۔ان کی شاعران قدرت کاانحصار انتخاب الفاظ پر ان کی شاعری میں ہیں محاسن کلام غssالب میںصssنائع ۔آن والا کوئی لفظ ب کار و ب موقع ن ہ ے ے ے

Page 317: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ےلفظی کو منفرد مقام حاصل ذیل میںان صنائع لفظی کاتذکر کیاجائ ہ ہے۔ہے۔گا جنھیں غالب ن اپنی شاعری میں کامیابی س برتا ے ے

صنعت تجنیس:ےکلام میں دویsssادو س زائsssد ایس الفsssاظ لانssاجو تعsssداد حssروف، ےوں لیکن معنssوی اعتبssار س مختلssف ےترتیب ،تلفظ یssا تحریssر میں یکسssاں ہ

یں لاتا اس کی کئی ایک اقسام ۔وں تجنیس ک ہ ہے۔ ہ ہ

تجنیس تام: تجنیس تام میںالفاظ انواع حssروف، اعssداد حssروف، تssرتیب حssروف

اس یں وت ےاور حرکات و سssکنات میں متفssق اور معssنی میں مختلssف ۔ ہ ے ہیں ) ت ۔تجنیس تام مماثل بھی ک ہ ے )۲۷ہ

: ے کلا م غالب میں تجنیس تام مماثل کی امثال ملاحظ کیجی ہ

وئی اسی کی تھی ہجان دی ، دی

وا ہحق تو ی ک حق ادا ن ہ ہ ہے ہ

)۲۸(وں ی بات جو چپ ہ کچھ ایسی ہ ہے

یں آتی ہورن کیا بات کر ن ہ

)۲۹(ہکھینچ گر مانی اندیش چمن کی تصویر ے

و خط پرکار ہسبز مثل خط نوخیز

)۳۰(ہےدل کو میں اور مجھ دل محو و فا رکھتا ے

م کو م ہکس قدر ذوق گرفتاری ہے ہ

Page 318: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

)۳۱(ےبھیجی جو مجھ کو ش جمجا ن دال ہ ہ ہے

نشا پ دال ہ لطف و عنایات ش ہ ہ ہے

)۳۲(تجنیس مستوفی:

یں جب ک تجssنیس وت ہتجنیس تام مماثل میںssدونوں الفssاظ اسssم ہ ے ہوتssا مثلا غssالب کssای شssعر ہمستوفی میںایک لفssظ اسssم اور دوسssرافعل ہے ہ

: ےملاحظ کیجی ہ

ےکیا کیا خضر ن سکندر س ے

نما کر کوئی ) ےاب کس ر ہ )۳۳ےام اور’’کیا‘‘ فعل ماضی مطلق ہے۔اس مثال میں’’کیا‘‘ اسم استف ہ

تجنیس مرکب: ےکلام میں دو ایس الفاظ لانssاجو بلحssاظ حssروف اور تلفssظ یکسssاں

و مثلا: ہوں لیکن ایک مفرد اور دوسرا مرکب ہ

ے مطرب دل ن مر تار نفس س غالب ے ے

ہساز پر رشت پ نغم بیدل باندھا ) ے )۳۴ہتجنیس مرفوع:

و اور دوسرا لفظ کسی دوسر کلم ک جزو س ےایک لفظ مفرد ے ے ے ہ( و ۔مرکب )۳۵ہ

: تمام دیکھی ےدرج ذیل اشعار میں تجنیس مرفوع کاا ہ

ہےی ضد ک آج ن آئ اور آئ بن ن ر ہ ے ے ہ ہ ہ

ی میں کس قدر کیا ک ےقضا س شکو ہ ہے ہ ہ ے

Page 319: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

)۳۶(ےمطرب دل ن مر تار نفس س غالب ے ے

ہساز پ رشت پ نغم بیدل باندھا ے ہ ہ

)۳۷(تجنیس محرف:

ےیعssنی دو لفظssوں کssانوع ،تعssداد اور تssرتیب حssروف ک اعتبssار س ےونامثلا: ونا لیکن اعراب و حرکات ک لحاظ س مختلف ہیکساں ے ے ہ

وں اس کو مگر ا جذب دل ہمیں بلاتا تو ے ہ

ےاس پ بن جائ کچھ ایسی ک بن آئ ن بن ہ ے ہ ے ہ

)۳۸(یں ہجو آئوں سامن ان ک تو مرحبا ن ک ہ ے ے

یں یں کو تو خیرباد ن ہجوجائوں واں س ک ہ ے

)۳۹(یں کیوں کام بند وں میں، میر ر ہاس کی امت میں ے ہ

ےواسط جس ش ک غالب گنبد ب در کھلا ے ہ ے

)۴۰(تجنیس زائد و ناقص:

ےاگر دو متجانس الفاظ میں س ایک لفظ کا دوسر لفظ س ایssک ے ےلاتا مثلا رات، برات، روز وتو ی تجنیس زائد و ناقص ک ہےحرف کم یا زیاد ہ ہ ہ ہ

( ہ۔اور روز وغیر )۴۱ہت خوبی س برتا مثلا: ہےغالب ن اس صنعت کو ب ے ہ ے

Page 320: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

؟ زنی ک دلستانی ہےر ہ ہے ہ

وا ہل ک دل، دلستاں روان ہ ے ے

)۴۲(ےتر سر و قامت س اک قد آدم ے

یں ہقیامت ک فتن کو کم دیکھت ے ے ے

)۴۳(ہےگر خامشی س فائد اخفائ حال ے ہ ے

وں ک میری بات سمجھنی محال ہےخوش ہ ہ

)۴۴(ہےمتقابل مقابل میرا

رک گیا دیکھ روانی میری)۴۵(

ا یں ر ہعرض و نیاز عشق ک قابل ن ہ ے

ا یں ر ہجس دل پ ناز تھا مجھ ، و دل ن ہ ہ ے ہ

)۴۶(یں ذریع راحت ، جراحت پیکاں ہن ہ

ی ےو زخم تیغ جس کو ک دلکشا ک ہ ہ ہے ہ

)۴۷(ہگر تجھ کو یقین اجابت دعا ن مانگ ہے

ہیعنی بغیر یک دل ب مدعا ن مانگ ے

Page 321: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

)۴۸(ہغیر کی مرگ کا غم کس لی ا غیرت ما ے ے

ی ی اور س ت و ن س وس پیش ب ہیں ہ ہ ہ ہ ہ ہ ہ

)۴۹(وا میں شراب کی تاثیر ہ ہے

ہےباد نوشی باد پیمائی ہ

)۵۰(

ےدشمنی ن میری کھویا غیر کو

ی ےکس قدر دشمن دیکھا چا ہ ہے

)۵۱(تجنیس مذیل:

ےدومتجssانس الفssاظ میں س ایssک ک آخssر میں دوحssروف کssا زائssد ےلاتا مثلا : ہےوناتجنیس مذیل ک ہ ہ

و حوادث کا ی حال وں غربت میں خوش جب ہکیا ر ہ ہ

ہنام لاتا وطن س نام بر اکثر کھلا ) ے ہے )۵۲ہیں ہآبر و کیا خاک اس گل کی جو گلشن میں ن

یں ) ن جو دامن میں ن ہ گریباں ننگ پیرا ہ )۵۳ہےوں پر صحبت مخالف وں یا بد ہےن جانوں نیک ہ ہ ہ

وں گلشن میں ) وں تو وں گلخن میں جو خس وں تو ہجو گل ہ ہ )۵۴ہم عزیز ہم کو ستم عزیز ، ستم گر کو ہ

Page 322: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

یں ) رباں ن یں اگر م رباں ن ہنام ہ ہے ہ )۵۵ہتجنیس مضارع:

دومتجانس الفاظ میں صssرف ایsک حssرف کssاجو قssریب المخssرج یssاونا مثلا برق اور فرق یا باج اور تssاج یssا برسssوں و مختلف ہمتحد المخرج ہ

( )۵۶ہ۔اور پرسوں وغیری وتی ی ہغالب کواس نوع کی صنائع س خاص رغبت محسوس ہے ہ ےیں ۔وج ک اس صssنعت کی مثssالیں کلام غssالب میں بکssثرت موجssود ہ ہ ہے ہ

: ےچنداشعار ملاحظ کیجی ہ

ےگھست گھست مٹ جاتا آپ ن عبث بدلا ے ے

ےننگ سجد س میر سنگ آستاں اپنا ے ہ

)۵۷(ےفرش س تاعرش واں طوفاں تھا موج رنگ کا

ےیاں زمیں س آسماں تک سوختن کا باب تھا

)۵۸(م بھی غم عشق کو پر اب ہکم جانت تھ ے ے

وئ پ غم روز گار تھا ہدیکھا تو کم ے ہ

)۵۹(اب میں ہملتی خوئ یار س نار الت ے ے ہے

و راحت عذاب میں وں گر ن ملتی ہکافر ہ ہ

)۶۰(یں ہےفریاد کی کوئی ل ن ہ ے

یں ہےنال پابند ن ن ہ ے ہ

Page 323: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

)۶۱(جر یار میں غالب وں کیا دل کی کیا حالت ہک ہے ہ

ر اک تار بستر خار بستر ہےک ب تابی میں ہ ے ہ

)۶۲(تجنیس لاحق:

وناجو قریب ہدومتجانس الفاظ میں س ایک ایس حرف کامختلف ے ےو مثلا نssور اورنssار، رام اور روم، مssور اور مssار ہالمخرج یا متحدالمخرج ن ہ

( )۶۳ہ۔وغیرےنش ک پرد میں محو تماشائ دماغ ہے ے ے ہ

ہےبسک رکھتی سر نشوونما موج شراب ہ

)۶۴(ہن تیر کماں میں ن صیاد کمیں میں ہے ے

ت ہےگوش میں قفس ک مجھ آرام ب ہ ے ے ے

)۶۵(اں جذب محبت ہوں کشمکش نزع میں ہ

ےکچھ ک ن سکوں پر و مر پوچھن کوآئ ے ے ہ ہ ہہ

۶۶(تجنیس قلب:

ونا جس لفظ کی ترتیب ہدو متجانس الفاظ کی ترتیب میںاختلاف کایں مقلssوب کی دو صssورتیں ت ۔میں اختلاف پایاجاتssا اس مقلssوب ک ہ ے ہ ے ہے

یں: ہوتی ہ

مقلوب بعض۔۱

Page 324: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

مقلوب کل۔۲وتssا مثلا مرحssوم اور ہےمقلوب بعض میںایssک دوحssروف میںssاختلاف ہ

وتی ہےمحروم جب ک مقلوب کل میں حروف کی تمام تر تssرتیب الssٹی ہ ہہ۔مثلا رام اور مار، تاب اور بات وغیر

ےمشکل زبس کلام میرا ا دل ہے

ےسن سن ک اس سخنوران کامل ے

یں فرمائش ن کی کرت ہآساں ک ے ے ہ

ہگوئم مشکل وگرن گوئم مشکل

)۶۷(ود ایک د و مش ود و شا ہےاصل ش ہ ہ ہ

د کس حساب میں وں پھر مشا ہےحیراں ہ ہ ہ

)۶۸(تجنیس خطی:

ونssایعنی اگssر ہدومتجssانس الفssاظ کssابغیر رعssایت نقssاط ک مشssاب ہ ےےحssروف منقssوط پssر نقط ن ڈال جssائیں تودونssوں الفssاظ ایssک جیس ے ہ ے ہ

ہ۔نظرآئیں مثلاخط، حظ، غرق، عرق وغیر

وئ بت شکنی میں ےرچند سبک دست ہ ہ

یں سنگ گراں اور یں توابھی را میں ہم ہ ہ ہ

)۶۹(م اپنی پریشانی خاطر ان س ےآج ہ

یں ت یں پر دیکھی کیاک ن جات تو ہک ے ہ ے ہ ے ے ہ

)۷۰(

Page 325: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ا ہدیکھا اس کو خلوت و جلوت میں بار �ب

یں شیار بھی ن یں تو ہدیوان گر ن ہ ہے ہ ہ

)۷۱(و تیمار دار ہپڑی گر بیمار تو کوئی ن ہ ے

و ہاور اگر مر جائی تو نوح خواں کوئی ن ہ ہ ے

)۷۲(اب میں ہملتی خوئ یار س نار الت ے ے ہے

و راحت عذاب میں وں گر ن ملتی ہکافر ہ ہ

)۷۳( صنعت اشتقاق:

ی ی مssاد یsا ایssک ہکلام میں ایس الفssاظ یکجssا کssر دینssا جssو ایssک ہ ہ ےر زبان کی حیssثیت لاتا ایک ما وں صنعت اشتقاق ک ہمصدر س مشتق ہے۔ ہ ہ ےچند اشssعار ملاحظ ہس غالب ن اس صنعت کاکثرت س استعمال کیا ہے۔ ے ے ے

: ےکیجی

ود ایک د و مش ود و شا ہےاصل ش ہ ہ ہ

د کس حساب میں وں پھر مشا ہےحیراں ہ ہ ہ

)۷۴(ہےسبد گل ک تل بند کر گلچیں ے ے ے

یں ہمژد ا مرغ ک گلزار میں صیادن ہ ے ہ

)۷۵(

Page 326: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ل زباں میں مرگ خاموشی ہےزبان ا ہ

وئی زبانی شمع ہی بات بزم میں روشن ہ

)۷۶(یں آرزو میں مرن کی ےمرت ہ ے ہ ہ

یں آتی ہموت آتی پر ن ہے

)۷۷(پوچھ مت رسوائی انداز استغنائی حسن

ن غاز تھا ون حنا، رخسار ر ہدست مر ہ ہ

)۷۸(ہصنعت شب اشتقاق:

ی ماد س مشتق نظر ر ایک ےکلام میں ایس دو الفاظ لاناجو بظا ہ ہ ہ ےیں و ک دونssوں ایssک مصssدر س مشssتق ن ہآئیں مگر غور کرن پر معلssوم ے ہ ہ ے

ہیں مثلا:ےخان ویراں سازی حیرت تماشا کیجی ہ

وں رفت رفتار دوست ہصورت نقش قدم ہ

)۷۹(ہجی جل ذوق فنا کی ناتمامی پر ن کیوں ے

ر چند آتش بار یں جلت نفس ہےم ن ہ ے ہ ہ

)۸۰)رد العجز علی الصدر:

Page 327: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ل مصssرع کssا نصssف حص ہعلم عروض ک تحت کسssی شssعر ک پ ہ ے ہ ے ےلاتssا جب ک دوسssر مصssرع ک ےصدر اور دوسرانصف حص عروض ک ے ے ہ ہے ہ ہیں اس صssنعت کssو برتssن ت ےحص اول کو ابتدا اور نصف آخر کوعجز ک ۔ ہ ے ہ ہ

یں ۔ک چار مختلف انداز ہ ے

ہردالعجز علی الصدر س مssراد ک جssو لفssظ عجssز یعssنی مصssرعاول: ہ ہے ےی صدر یعنی مصرع اول ک نصف اول ےثانی ک آخری حص میںلایاجائ و ہ ے ہ ے

ےمیں بھی لایا جائ مثلا:

یں یں ک مجھ کو قیامت کااعتقاد ن ہن ہ ہ

یں ہشب فراق س روز جزا زیاد ن ے

)۸۱(

ی ی اچھوں کو جتنا چا ےچا ہ ے ہ

ی یں تو پھر کیا چا ےی اگر چا ہ ہ ہ

)۸۲(ےردالعجز علی العروض یعنی جsو لفssظ مصssرع ثsانی ک آخsر یعssنیدوم: ہ

ی مصرع اول ک نصف آخر میں لایا جائ مثلا: ےعجز میں آئ و ے ہ ہ ے

ل پیشگی س مدعا کیا ےتجا ہ

اں تک ا سراپا ناز کیا کیا ےک ہ

Page 328: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

)۸۳(

وا سرد جو بازار دوست ہےآمد خط س ہ ے

ہدود شمع کشت تھا شاید خط رخسار دوست

)۸۴(ی ابتداسوم: العجز علی الابتداء یعنی جو لفظ عجز میں آئ و ہرد ے

ےیعنی مصرع ثانی ک نصف اول میںبھی آئ مثلا: ے ہ

و ک اس ستمگر س ےو بھی دن ہ ہ ہ

ےناز کھینچوں بجائ حسرت ناز

)۸۵(ےغافل ان ما طلعتوں ک واسط ے ہ

ی ن والا بھی اچھا چا ےچا ہ ے ہ

)۸۶(ارم: مصرعہچ یعنی میں عجز لفظ جو یعنی الحشو علی ردالعجز

ل یا دوسر مصرع ک کسssی بھی حص ےثانی ک آخر میںلایاجائ و پ ے ے ے ے ہ ہ ے ےےمیںلایاجائ مثلا:

Page 329: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ےم پکاریں اور کھل یوں کون جائ ے ہ

ہیار کا درواز پائیں گر کھلا

)۸۷(

ہروا رکھو ن رکھو تھا جو لفظ تکی کلام ہ

ل سخن ،سخن تکی یں ا ت ہاب اس کو ک ہ ہ ے ہ

)۸۸(صنعت قطار البعیر:

ے’’بعیر‘‘ بمعنی اونٹ اور ’’قطار البعیر‘‘ س مراد اونٹوں کی قطارر اونٹ کی نکیل اگل اونٹ کی دم س بندھی ے اونٹوں کی قطار میں ے ہ ہے۔وتا بطور ا ہے۔وتی اور سب س اگل اونٹ پ بیٹھا سار بان اس چلا ر ہ ہ ے ہ ے ے ہے ہ

ی دوسssر ےشعری صنعت اگر ایک مصرع ک آخر میں جssو لفssظ آئ و ہ ے ے ےل مصssرع کssاآخری لفssظ رایssا جssائ یعssنی پ ےمصssرع ک اول میں دو ے ہ ے ہ ے ے

و مثلا: لالفظ ایک ہاوردوسر مصرع کاپ ہ ے ے

وں جنوں میں کیاکیا کچھ ا ہبک ر ہ

ےکچھ ن سمجھ خدا کر کوئی ے ہ

)۸۹(

Page 330: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

تا تھا اپنی زندگی میں ک ہمجھ س مت ک تو ہ ہہ ے

ہےزندگی س بھی میرا جی ان دنوں بیزار ے

)۹۰(صنعت ترصیع:

م م وزن و ہصنعت مسssمط یssا سssجع میں دو دو یssا تین تین الفssاظ ہیں لیکن صنعت ترصیع میں دونوں مصرعوں ک تقریبssا تمssام وت ےقافی ہ ے ہ ہیں صنعت ترصیع میں جو غssزل یاقصssید وت م قافی م وزن یا ہالفاظ ۔ ہ ے ہ ہ ہ ہع غssزل یssا قصssید س شssاعر کssا ssیں مرص ت ع ک ssےلکھاجاتا اس مرص ہ ۔ ہ ے ہ ے ہےوتا غالب ک اردو اور فارسی کلام میں صنعت ترصssیع ر ےکمال فن ظا ہے۔ ہ ہ

( یں ت مثالیں موجود ۔کی ب ہ )۹۱ہ: ےدرج ذیل اشعار ملاحظ کیجی ہ

ی ہساقی ب جلو دشمن ایمان و آگ ہ ہ

وش زن تمکین و ہےمطرب ب نغم ر ہ ہ ہ ہ

)۹۲(

یں سوال پ زعم جنوں کیوں لڑئی ےان ہے ہ ہ

! ی ےمیں جواب س قطع نظر کیا ک ہ ہے ے ہ

Page 331: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ےحسد سزائ کمال سخن کیا کیج ہے ے

! ی نر کیا ک ائ متاع ےستم ب ہ ہے ہ ے ہ

)۹۳(

ر اندوز اشارات کثیر ہفکر میری گ

کلک میری رقم آموز عبارات قلیل

وتی تصدق توضیح ام پ ہےمیر اب ہ ہ ہ ے

ہےمیر اجمال س کرتی تراوش تفصیل ے ے

)۹۴(صنعت لزوم مالا یلزم یاصنعت التزام:

ر شعر میں کسی ایssک یssا چنssد ا مssور کssاالتزام ہغزل یا قصید ک ے ےتمام کرنا صنعت ر بیت میںایک خاص چیز ک ذکرکاا ر مصرع اور ہکرنایا ے ہ ہ

لاتا کلام غالب میں ی صنعت کم کم دیکھن کوملتی ہےلزوم مالایلزم ک ے ہ ہے۔ ہیں درج ذیل غزل ک اشssعار میں م ان کا کلام اس س یکسر خالی ن ےتا ۔ ہ ے ہ

: ےواں اور یاں کاالتزام دیکھی

واں کرم کو عذر بارش تھا عناں گیر خرامہگری س یاں پنب بالش کف سیلاب تھا ے ے

Page 332: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ےواں خود آرائی کو تھا موتی پرون کاخیال

جوم اشک میں تار نگ نایاب تھا ہیاں ہ

ےجلو گل ن کیا تھا واں چراغاں آبجو ہ

ےیاں رواں مژگان چشم تر س خون ناب تھا

ےیاں سر پر شور بیخوابی س تھا دیوار جو

ہواں و فرق ناز محو بالش کمخواب تھا

ےیاں نفس کرتا تھا روشن، شمع بزم ب خودی

ہجلو گل واں بساط صحبت احباب تھا

ےفرش س تاعرش واں طوفاں تھا موج رنگ کا

)۹۵ےیاں زمیں س آسماں تک سوختن کا باب تھا )

اسی طرح غالب کی غزل :وئ ماں کی وئی یار کو م ےمدت ہ ے ہ ہے ہ

وئ ےجوش قدح س بزم چراغاں کی ہ ے ے

ہمیں مطلع کو چھوڑ کر غزل ک سول اشعار میں لفsظ’’پھsر‘‘ کی تکsرار ےہے۔کاالتزام کیاگیا

یں ہپھر جی میں ک در پ کسی ک پڑ ر ے ے ہ ہ ہے

وئ ےسر زیر بار منت درباں کی ہ ے

Page 333: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

میں ن چھیڑ ک پھر جوش اشک س ےغالب ہ ہ ہ

وئ ) ی طوفاں کی م ت یں ےبیٹھ ہ ے ہ ہ ہ ہ ) ۹۶ےجا: ہصنعت م

ار مطلب ک لی حروف مفرد کssو ہاس صنعت شعری ک تحت اظ ے ے ہ ے: تمام ملاحظ کیجی ےبروئ کار لایا جاتا کلام غالب میں اس صنعت کاا ہ ہ ہے۔ ے

نوز یں صیقل آئین ہیک الف بیش ن ہ ہ

وں میں جب س ک گریباں سمجھا ہچاک کرتا ے ہ

)۹۷(

وں اس زمان س ےفنا تعلیم درس ب خودی ے ہ ے

ہک مجنوں لام الف لکھتا تھا دیوار دبستاں پر

)۹۸(

یں ایک توقع غالب ہلی جاتی ک ہے ے

م کو ہجاد را کشش کاف کرم ہے ہ ہ

)۹۹(

Page 334: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

صنعت ذولسانین: ےکلام میں ایک یا ایک س زائssد زبssانیں جمssع کرنssایعنی ایssک مصssرعونا غالب ک درج ذیل ےاردو اور دوسرامصرع فارسی یاعربی وغیر میں ۔ ہ ہ

یں ی کرت ۔اشعار اسی صنعت کی نشاند ہ ے ہ

دھوپ کی تابش آگ کی گرمینا عذاب النار وقنا رب

)۱۰۰(

ہےذر ذر ساغر م خان نیرنگ ہ ے ہ ہ

ائ لیلی آشنا ےگردش مجنوں ب چشمک ہ ہ

)۱۰۱(صنعت ترافق:

م اس ہکسی شعر ک دونوں یا رباعی ک چssاروں مصssرعوں کssا بssا ے ےارم یں اول یsا دوم یsا سssوم یsا چ وناک جس مصرع کو چsا ہ���طور مربوط ہ ہ ہہبنالیں، شعر ک معنوں اور سلاست و روانی میں کوئی فرق محسوس ن ے

( ہے۔و اور وحدت تاثر برقرار ر ) ۱۰۲ہ: ےکلام غالب س صنعت ترافق کی چند منتخب مثالیں ملاحظ کیجی ہ ے

Page 335: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ےحسد سزائ کمال سخن کیا کیجی ہے ے

ی نر کیا ک ائ متاع ےستم ب ہ ہے ہ ے ہ

)۱۰۳(

تو اور آرائش خم کا کلائ دور دراز ےمیںاور اندیش ہ ہ

)۱۰۴(

ہا ترا غمز یک قلم انگیز ے

ےا ترا ظلم، سربسر انداز

)۱۰۵(

نشا آسماں اورنگ ہہا ش ہ ے

اں دار آفتاب آثار ہا ج ے

)۱۰۶(ۃصنعت سیاق الاعداد:

Page 336: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

کلام میں اعداد یا گنتی کssاذکر لانssایعنی اس صssنعت میں تssرتیب یssا ہے۔بلاترتیب اعداد کاذکر کیssا جاتssا کلام غssالب میں اس صssنعت کی امثssال

: ےدرج ذیل اشعار میں ملاحظ کیجی ہ

ےحیف اس چار گر کپڑ کی قسمت غالب ہ

ونا وعاشق کا گریباں ہجس کی قسمت میں ہ

)۱۰۷(

و آئین و تم اگر دیکھت ہالجھت ہ ے ہ ے

و وں ایک دو تو کیوں کر ر میں ہجو تم س ش ہ ہ ے

)۱۰۸(

ہاس کون دیکھ سکتا ک یگان و یکتا ہے ہ ہ ے

وتا یں دو چار وتی تو ک ہجو دوئی کی بو بھی ہ ہ

)۱۰۹(

ش ساقی گردوں س کیا کیجی ےمئ عشرت کی خوا ے ہ ے

ہلی بیٹھا اک دو چار جام واژگوں و بھی ہے ے

Page 337: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

)۱۱۰(صنعت مسمط یاسجع:

غزل یا قصید میں ےترنم اور نغمگی اس صنعت کا وصف خاص ۔ ہےم قافی ایک طرح ک مذکور کssریں اور م وزن یا ےدو دو یا تین تین فقر ہ ہ ہ ےو اس قسssم کی مسssجع غssزل یssا ۔چوتھssا قssافی اصssلی غssزل یاقصssید کssا ہ ہ ہ

( وتا ار ہے۔قصید س شاعر کی قوت طبع اور قادر الکلامی کااظ ہ ہ ے )۱۱۱ےیں ہغالب ک کئی قصائد اور غزلیں اس صنعت کی کامیاب مثssالیں ے

وتا مثلا: ار ہےجس س ان کی زبان و بیان پر قدرت کا اظ ہ ہ ے

ر نیم روز ہجب و جمال دلفزوز ،صورت م ہ

و نظار سوز پرد میں من چھپا کیوں ی ےآپ ہ ے ہ ہ ہ

، ساتھ رقیب کو لی ےرات ک وقت م پئ ے ے ے

، پ ن کر خداک یوں ہآئ و یاں خدا کر ے ہ ہ ے ہ ے

و خیال، وصل میں شوق کا زوال ہگرتر دل میں ے

ہموج، محیط آب میں مار دست و پا ک یوں ) ہے )۱۱۲ے

وئ کیوں ن غرق دریا م جو رسوا، ہوئ مرک ے ہ ہ ے ے ہ

وتا یں مزار یں جناز اٹھتا ن ک ہن ک ہ ہ ہ ہ ہ

د بودا ہتری نازکی س جانا ک بندھا تھا ع ہ ے

Page 338: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

وتا ہکبھی تو ن توڑ سکتا اگر استوار ہ

اں بچیں ک دل ہےغم اگرچ جانگسل پ ک ہ ہ ہ ہے ہ

وتا وتا، غم روز گار ہغم عشق گر ن ہ ہ

، شب غم بری بلا وں کس س میں ک کیا ہےک ہے ہ ے ہ

وتا ) ہمجھ کیا برا تھا مرنا،اگر ایک بار )۱۱۳ے

صنعت تضمین:ےاپن کلام میںکسی دوسر شاعر ک شعر یا مصرع کو اسssتعمال ے ے ے

وتا غالب ک اس س شعر کی تاثیر میںاضاف لاتا ےمیں لانا تضمین ک ہے۔ ہ ہ ے ہے۔ ہوری ک مصssرع ےفارسssی اشssعار میں عssرفی، فیضssی، نظssیری اور ظ ے ہ

ت کم یں لیکن اردو کلام میں تضssمین کی مثssالیں ب ہاکثرتضمین کی گئ ہ ے ےوا م ناسخ کای مصرع شعر غالب ک طفیل مقبول یں تا ۔ملتی ہ ے ہ ہ ہ

ب�غال اپنا ی عقید بقول ناس ہے ہ ہ ب�یں ‘‘ ) ر جو معتقد میر ن ہ’’آپ ب ب ہے ہ ہ )۱۱۴ے

صنعت تنسیق الصفات:تمام عموما قصائد وغیر میں کیssا جاتssا موصssوف ہے۔اس صنعت کاا ہ ہلاتا غالب ک اردو ےک کئی ایک اوصاف کامتواتر بیان تنسیق الصفات ک ہے۔ ہ ےادر شا ابو ظفر ب تمام ملتا ہاور فارسی قصائد میں اکثر اس صنعت کاا ہ ہے۔ ہ

: ےکی شان میں لکھ گئ قصید ک درج ذیل اشعار دیکھی ے ے ے ے

یںجانتا تو مجھ س سن ےتو ن ہ

نش بلند مقام ہہنام شا ہہ

Page 339: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ادر شا ہقبل چشم و دل ب ہ ہ

ر ذوالجلال والاکرام ہمظ

سوار طریق انصاف ہش ہ

ار حدیق اسلام ہنوب ہ

ر فعل صورت اعجاز ہجس کا

ام ر قول معنیئ ال ہجس کا ہ

بزم میں میزبان قیصر و جمرزم میں اوستاد رستم و سامےجانثاروں میں تیر قیصر روم

ےجرع خواروں میں تیر مرشد جام ) )۱۱۵ہہغالب کی صssنعت گssری کی ی ایsک جھلsک دیکھssن ک بعsد شssاید ی ے ے ہوگا ک لفظی صنعت گر کی حیثیت س غssالب کssا پssای بلنssد ناغلط ن ہےک ہ ے ہ ہ ہ ہ

ےانھssوں ن اردو غssزل میں الفssاظ اور زبssان کssو برتssن ک نssئ امکانssات ے ے ےےمتعارف کرائ اور اسssلوبیات غssزل میںجssدت طssرز ادا ک پیشssرو قssرار ےاد کی پssیروی کssو آج بھی فssنی ی وج ک غالب ک اس فنی اجت ہ���پائ ی ے ہ ہے ہ ہ ےےمعراج تسلیم کیاجاتا ڈاکssٹر یوسssف حسssین خssاں غssالب ک اسssلوب و ہے۔

: یں ک ن میں حق بجانب نگ کی بابت ی ک ہآ ہ ے ہ ہ ہ

… انھوں ن لفظوں کو اپssن ے’’ غالب ن زبان وبیان کانیا اسلوب پیداکیا ے ہے ےنsssگ کیsssا جبھی تsssو ان میں ت دار معنsssویت م آ ہہتخیsssل اور جsssذب س ہ ہ ے ےیئت سssازی یئت شناسssی اور وئی… غssالب ن اردو غssزل میںجssو ہ���پیssدا ہ ے ہہکاثبوت دیا اس س اردوشاعری کی ترقی ک امکانات کادرواز کھل گیا ے ےیئت کی وئی انھssوں ن صssرف لفظی ہ����اور اقبssال کی شssاعری ممکن ے ۔ ہئتیں بھی تخلیssق یں قرار دیا بلک تخیلی اور جذباتی ہتخلیق کو اپنامقصد ن ہ ہنssا ا اس طssرح ی ک مssار زمssان میں بھی کیssا جار ہکیں جن کssا تتبssع ہ ہے۔ ہ ے ے ہ

(‘‘ یں ۔درست ک غالب جدید اردو غزل ک بانی ہ ے ہ )۱۱۶ہے

Page 340: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

رعایت لفظی اور کلام غالب:ےدیوان غالب کو اردو کی لفظیاتی شssاعری کssااعلی نمssون قssرار د ہ

ری یں و لفظوں کی صوری، صssوتی اور معنssوی خوبیssوں پssر گ ہ���سکت ہ ۔ ہ ےہنظر رکھت تھ غالب فطرتا بذل سنج، نکت طراز اور جssدت پسssند واقssع ہ ے۔ ےہوئ تھ اور خوب جانت تھ ک الفاظ کا دروبست اور طرز ادکی جssدت ے ے ے ے ہہمعمولی باتوں میں بھی و جادوئی تاثیر بھر دیتی ک قاری کssا دل وجssد ہے ہاتھ میں ایssک کھلونssا تھ جس س و جس الفssاظ ان ک ہکssرن لگتssا ے ے ہ ے ہے۔ ےت کھیل سکت تھ اور اپن شاعران حسن بیان کی بدولت ہانداز میں چا ے ے ے ے ہےلفظوں ک الٹ پھیر اور حرفوں ک جوڑ توڑ س ایssک بsازیگر کی طssرح ے ے

ے۔فنی کمالات دکھاسکت تھ ے

ےسword playےرعایت لفظی ک استعمال کو لفظی بازی گری یا اں شاعر الفاظ کی ایssک منفssرد تssرتیب یssا الٹ یں ج ہمنسوب کر سکت ہ ےرائی پیدا کرتا بلک جدت اسssلوب ہپھیر س ن صرف شعر میں معنوی گ ہے ہ ہ ے ہے۔کی طرف بھی اشارا کرتssا تناسssب لفظی میںلفssظ کی مناسssبت لفssظ

وتی اور شاعراپن ذوق سssلیم کssو بssروئ کssار لاکssر لفظssوں س ےس ے ے ہے ہ ےتمام اور سلیق ےتلازم خیال کی ایک نئی دنیا متعارف کرواتا لیکن اس ا ہ ہے

ی کssالازمی جssزو یں گزرتssا بلک شssعری اسssلوب ہس ک آوردکssا گمssان ن ہ ہ ہ ےوتا ہے۔محسوس ہ

ری ہغالب ن لفظی رعایتوں کومحض لفظی خوب صورتی اور ظssا ےیں برتا بلک معانی ک امکانات کووسssیع و وقیssع ےتزئین و آرائش ک لی ن ہ ہ ے ےاں رعایssات و مناسssبات ہ����بنssان کی کوشssش کی اسssی لssی ان ک ے ے ہے۔ ےیں بلک اکثر قاری کو ان کی موجssودگی کااحسssاس تssک ہمقصود بالذات ن ہ

وتا بقول سیدعابد علی عابد: یں ہن ہ

ت کم استعمال اں صنعتیں ب یں ک غالب ک ی ہ’’ اکثر لوگ ی خیال کرت ہ ے ہ ہ ے ہیں ک اس الفssاظ کی صssنعت گssری کی بجssائ معssانی کی نssزاکت ےوئی ے ہ ہ ہ

وگا ک ی خیال بالکل غلssط تا تھا غور کرن س معلوم ہے۔کاخیال زیاد ر ہ ہ ہ ے ے ۔ ہ ہیں لیکن ایسssی ت کssثرت س اسssتعمال کی ہغssالب ن بھی صssنعتیں ب ے ہ ےوتی ون ک بجssائ معssاون یں ک مخل معنی ہ����خوبی س استعمال کی ے ے ے ہ ہ ہ ے

Page 341: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ہےیں اور جب ان کی طرف تssوج دلائی جssاتی تssو ایssک خssاص قسssم کssا ہ ہ(‘‘ وتا ہے۔انبساط حاصل )۱۱۷ہ

وتی ہاس خیال کی تائید پروفیسر نذیر احمد ک اس بیان س بھی ے ےیں: ہ و لکھت ے ہ ہے

یں لیکن عریssاں ہ’’ غssالب ک کلام میں صssنائع بssدائع کssثرت س موجssود ے ےیں اور حسsن کلام ک اضsاف یں زیر نقsاب یں، ب حجاب ن یں مستور ہن ے ہ ہ ے ہ ہ

(‘‘ یں ۔کاباعث )۱۱۸ہی وج ک غالب ک کلام میں موجssود رعایssات لفظی پssر فssوری ےی ہ ہے ہ ہیں جاتی بلک تلاش وجستجو اور غور وفکر ک بعد قاری پر رعایت ےنظر ن ہ ہہلفظی کاطلسssم کھلتssا درج ذیssل اشssعار میںلفظی مناسssبتیں ملاحظ ہے۔

: ےکیجی

ہجب تک ک ن دیکھا تھا قد یار کا عالم ہ

وا تھا ہمیں معتقد فتن محشر ن ہ ہ

)۱۱۹(

ےخدا ک واسط پرد ن کعب س اٹھا ظالم ے ہ ہ ے ے

ی کافر صنم نکل و یاں بھی و یں ایسا ن ےک ہ ہ ہ ہ

)۱۲۰(

ےتر سرو قامت س اک قد آدم ے

Page 342: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

یں ہقیامت ک فتن کو کم دیکھت ے ے ے

)۱۲۱(

ی زلف کی یاد ہقید میں تھی تر وحشی کو و ے

ہاں کچھ اک رنج گرانباری زنجیر بھی تھا

)۱۲۲(

یں زنجیر س بھاگیں گ کیوں ےخان زاد زلف ے ہ ہ

ےیں گرفتار وفا، زنداں س گھبرائیں گ کیا ے ہ

)۱۲۳( ےان اشعار میں غالب ن بیک وقت تناسب و تضاد دونوں کو ملحوظاں رعssایت لفظی وسssعت اختیssار کssرک اسssتعار کی ہرکھا غssالب ک ی ے ہ ے ہے۔

ہےشکل اختیار کر لیتی مثلا:

نگام پ موقوف گھر کی رونق ہےایک ہ ہ ہ

ی ی نغم شادی ن س ی س ہنوح غم ہ ہ ہ ہ ہ

)۱۲۴(

Page 343: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

و بلند آتش غم ہب یاد قامت اگر ہ

و ہر ایک داغ جگر آفتاب محشر ہ

)۱۲۵(ےقامت ک لی بلند، آتش غم ک لی داغ جگر، پھر آتش غم ک لی ے ے ے ے ے

اں رعssایت در رعssایت ہآفتاب محشر ک آتش بھی اور بلند بھی گویا ی ہے ہے ہوتا ک ی شعر رعایت لفظی ک لssی یں وا لیکن ذرا شائب ن ےکااستعمال ے ہ ہ ہ ہ ہ ہے ہ

( یں ۔ک گئ ہ ے )۱۲۶ہےم وقت ہلفظی مناسبتوں کاوجدانی احساس غssالب ک حssواس پssر ہ ے

ی وج ک ان ک اکssثر اشssعار لفظی رعssایتوں ک ےچھایssا نظssر آتssا ی ے ہ ہے ہ ہ ہے: چند اشعار بطور حوال دیکھی یں ےحسین مرقع نظر آت ہ ۔ ہ ے ے

م کو بھی رنگارنگ بزم آرائیاں ہیاد تھیں

و گئیں ہلیکن اب نقش و نگار طاق نسیاں

)۱۲۷)

ےعاشقی صبر طلب اور تمنا ب تاب

ون تک ےدل کا کیا رنگ کروں خون جگر ہ

)۱۲۸(

Page 344: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

یں اں تیرا نقش قدم دیکھت ہج ے ہ

یں ہخیاباں خیاباں ارم دیکھت ے

)۱۲۹(

ہےتب چاک گریباں کا مز دل نالاں٭ ہ

ر تار میں آو وا ےجب اک نفس الجھا ہ ہ

)۱۳۰(ےغssالب اردو غssزل کی شssعری روایت ک وارث تھ لیکن انھssوں ن ے ےیں کیssا بلک اپssن انssداز خssاص س اس و قبssول ن و ب ےرعssایت لفظی کssو ے ے ہ ہ ہ ہ

نگ بخشا محمد عرفssان غssالب کی ادبی روایت س وابسssتگی ےنیارنگ وآ ۔ ہیں: وئ لکھت ہکاذکر کرت ے ے ہ ے

ے’’شعری ضرورت، بیان مطلب اور شssعر ک فکssری گوشssوں کssو روشssنہےکرن ک لی غالب ن رعایت لفظی کا جو ایک منفرد انداز اختیssار کیssا ے ے ے ےم گssیر جssدت کی طssرف اشssار کرتssا جس ک ےو ان ک اسssلوب کی ہے ہ ہ ہ ے ہےذریع انھوں ن اردو اور فارسی کی قssدیم تssرین روایssات کssو جssدت ک ے ے

یں بلک روایت کووسssعت … غssالب روایت ک تssارک ن ہرنگ میں رنگ لیssا ہ ے ہےیں بھی ادب کی روایت س یں غsssالب دراصsssل ک ےدیsssن وال فن کsssار ہ ۔ ہ ے ےیں… ک روایت ک وئ یں بلک و روایت میں اس قsssدر رچ ےعلیحsssد ن ہ ہ ے ہ ے ہ ہ ہ ہ

(‘‘ یں وئ بھی … اسی س جssدت کاایssک راسssت نکssال لیssت ت ۔اندر ر ہ ے ہ ے ے ہ ے ہ۱۳۱(

Page 345: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ہدرج ذیssل اشssعار میں جssدت اور روایت کssا حسssین امssتزاج ملاحظ: ےکیجی

ی ےمسجد ک زیر سای خرابات چا ہ ہ ے

ی ) ےبھوں پاس آنکھ قبل حاجات چا ہ )۱۳۲ہ: ےکوچ یار اور جنت کی روایتی رعایت لفظی دیکھی ہ

ےنکلنا خلد س آدم کا سنت آئ تھ لیکن ے ے ے

م نکل و کر تر کوچ س ت ب آبرو ےب ہ ے ے ے ہ ے ہ

)۱۳۳(

شت کی تعریف سب درست یں جو ب ہسنت ہ ے

و ہلیکن خداکر و تری جلو گا ہ ہ ہ ے

)۱۳۴(

شت یں جلو گری میں تر کوچ س ب ہکم ن ے ے ے ہ ہ

یں ی نقش ول اس قدر آباد ن ہی ے ہے ہ ہ

)۱۳۵(

Page 346: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

وگی ی رضواں س لڑائی ہکیا ے ہ

گھر ترا خلد میں گر یاد آیا

)۱۳۶(ہےغالب ن رعایات ومناسبات لفظی کو وفور معنی کا وسssیل بنایssا ہ ے

یں مثلا: ہاور ندرت تخیل س نت نئ معنی تراش ے ے ے

تو اور آرائش خم کاکلائ دور دراز ےمیںاور اندیش ہ ہ

)۱۳۷(وا ہ���شعر اگsرچ آرائش خم کاکsل ک روایsتی مضsمون س شsروع ے ے ہااضssاف ائ دوردراز‘‘ ن مطssالب ک امکانssات میں بیش ب ہلیکن ’’اندیش ہ ے ے ے ہ ہ

ہے۔کر دیا

اتھ دھو بیٹھ ا آرزو خرامی ےحاصل س ہ ے

وئی اسامی ہدل جوش گری میں ڈوبی ہے ہ

)۱۳۸(ہمذکور شعر میں پانی کی نسبت س دھونا، ڈوبنssا اور جssوش گssری ے ہ

ہے۔کا ذکر کرک ایک بلیغ خیال پیش کیاگیا ے

Page 347: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ےشور پند ناصح ن زخم پر نمک چھڑکا

ہآپ س کوئی پوچھ تم ن کیا مز پایا ے ے ے

)۱۳۹(ےاس شssعر میں نمssک اور شssور کی مناسssبت س ل کssر محssاور کی ے ے

ہے۔کارفرمائی تک ندرت خیال موجود

د اس قدر جس باغ رضواں کا ہستائش گر زا ہے

م ب خودوں ک طاق نسیاں کا ےو اک گلدست ے ہ ہے ہ ہ

)۱۴۰(ےطاق اور گلدست کی مناسبت س ل کssر بssاغ رضssواں تssک اور ب ے ے ے

ہہخsssودی س ل کsssر نسsssیاں کی نفسsssیاتی تsssوجی تsssک لفظی رعsssایتیں ے ےیں ۔موجود ہ

ائ راز کا ی نوا یں تو ےمحرم ن ہ ہ ہے ہ

ہےیاں ورن جو حجاب پرد ساز کا ہ ہے ہ

)۱۴۱(ہمحرم، راز ،حجاب اور پرد میں مناسبت جب ک نssوا اور سssاز کssاتعلق ہے ہ

ر ہے۔بھی ظا ہ

Page 348: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

وں اور افسردگی کی آرزو غالب ک دل ہمیں ہ

ل دنیا جل گیا ہدیکھ کر طرز تپاک ا

)۱۴۲(ہے۔مذکور شعر میں جلنااور افسردگی میں مناسبت موجود رعssایت ہ

: ےلفظی کی ندرت درج ذیل اشعار میں دیکھی

وا اس جراں ب�تاراج کاوش غم ہ ہ

ائ راز کا ر ےسین ک تھا دفین گ ہ ہ ہ ہ ہ

)۱۴۳(

یں م و جنوں جولاں گدائ ب سروپا ہاس ے ے ہ ہ �ب

و پشت خار اپنا ہک سر پنج مژگان آ ہ ہے ہ

)۱۴۴(

یں اں٭ خوںگشت لاکھوں آرزوئیں ہخموشی میںن ہ ہ

وں میں ب زباں گور غریباں کا ےچراغ مرد ہ ہ

)۱۴۵(

Page 349: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

اں ر اندیش کی گرمی ک ہعرض کیجی جو ہ ہ ے

ہکچھ خیال آیا تھا وحشت کاک صحرا جل گیا

)۱۴۶(ر‘‘ کی رعایت اور مناسبت ک ےاس شعر میں’’عرض‘‘ کالفظ’’ جو ہ

ل تssوج صssنعت الفssاظ پssر ل پ تمام ک ساتھ پ ہتحت لایا گیا لیکن اس ا ہ ہ ے ہ ہےیں جاتی لیکن معssنی پssر غssور کssریں تssو اس لفssظ کی ت داری کاانssداز ہن ہہ ہ

ہے۔لگایاجاسکتا

ےمسعود حسssن رضssوی ادیب صssنعتوں ک حسssن اسssتعمال پssر زوریں: وئ لکھت ہدیت ے ے ہ ے

یں ان ک اسssتعمال ک لssی بھی ایssک خssاص ے’’ جو صنعتیں کلام کازیور ے ے ہ… خالی زیور ن حسن کی آرائش کر سکتا وتی ہےسلیق کی ضرورت ہ ہے ہ ے

ے۔ن افزائش جب تک سلیق سssاتھ ن د اگرمحssل اور مقssدار کی مناسssبت ہ ہ ہیں بلک عیب بن ہکالحاظ ن رکھاجssائ تssو ان کااسssتعمال کلام کssا حسssن ن ہ ے ہ

(‘‘ ۔جائ گا )۱۴۷ےوتیں بلک ان یں وں یssا معنssوی و مقصssود بالssذات ن ہصssنائع لفظی ہ ہ ہ ہ

ہے۔کامقصد کلام میں فصاحت و بلاغت اور معssنی آفریssنی کssو جلابخشssتا ےصنعتوں ک حسن استعمال ک لی مسعود حسن رضssوی چنssدنکات کی ے ے

یں: ی کرت ہنشان د ے ہ

ہ’’… ان ک استعمال میں اتنی باتوں کالحssاظ رکھناضssروری ک صssنعت ہے ےو، فصssاحت کی شssرائط اوربلاغت ہس کلام میں حقیقتا کوئی حسن پیدا ےن کسsی غsیر و، ذ ر ن ، تکلsف اور تصsنع ظsا ہک لوازم میں خلل ن پsڑ ہ ہ ہ ے ہ ےون پائ اور صنعت اتنی وم کی طرف منتقل ن ےمتعلق یاخلاف محل مف ے ہ ہ ہ(‘‘ ٹssا کsر اپsنی طsرف کھینچ ل ن کsو معsنی س وجائ ک ذ ۔نمایاں ن ے ہ ے ہ ہ ے ہ ہ

۱۴۸(

Page 350: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ہغالب کی صنعت گری ان تمام شرائط پssر پssوری اتssرتی و ایssک ہے۔ےایس بلاصلاحیت اور خوش مذاق شssاعر تھ جssو ن صssرف صssنعتوں ک ہ ے ےےحسن استعمال س بخوبی واقssف تھ بلک انھssوں ن اپsنی شssاعری ک ے ہ ے۔ ے

۔توسط س نئی صنائع لفظی و معنوی بھی متعارف کروائیں کلام غssالب ےوتssا ان کssا ۔میں صنعتوں کااستعمال ایک اضssطراری عمssل محسssوس ہے ہیں لاشعوری عمل اسی لی قاری عموما ان ےکلام میں آجانا شعور ی ن ہے ہتا اور اس کی توج الفssاظ ک پیچssاک ےکی موجودگی س بھی ب خبر ر ہ ہے ہ ے ےتی ڈاکٹر فرمان ی طرف راغب ر ہے۔میں الجھن ک بجائ حسن معنی ہ ہ ے ے ے

یں: ہفتح پوری اس ذیل میں لکھت ے

یں ہ’’ کلام غالب کی بعض خوبیssاں صssنائع لفظی و معنssوی ک تحت آتی ےیں، یں لاشsssعوری اں شsssعور ی ن ہلیکن حsssق ی ک ی چsssیزیں ان ک ہ ہ ے ہ ہ ہے ہمیں ان ک اشssعار میں اس یں اس لssی اول تssو یں فطssری ےمصنوعی ن ہ ے ہ ہوتssا تssو ی وتssا اور احسssاس یں ہقسssم کی صssنعتوں کااحسssاس تssک ن ہے ہ ہ ہ

(‘‘ )۱۴۹ہے۔احساس شعر کو کچھ اور معنی خیزولطف انگیز بنادیتا ےصssنائع لفظی کی طssرح کلام غssالب میں بssرتی جssان والی لفظیر شssعر میں ان کی یں گssو ارت کامن بولتssا ثبssوت ہ���رعایتیں بھی اسی م ہ ہ ہ

ےکارفرمssائی لیکن اس ک بssاوجود قssاری کی تssوج رعssایت لفظی ک ہ ے ہےتی بقssول ڈاکssٹر فرمssان فتح ی پر مرکssوز ر ہے۔بجائ ’’ طلسم معانی‘‘ ہ ہ ے

پوری:یں اور ن قssاری کssو اں لفظی رعایتیں ن کلام کا عیب بssنی ہ’’ غالب ک ی ہ ہ ہ ے

اں جس وقت شssعر ک معssنی اور الفssاظ ک وتا ےان کافوری احساس ے ہ ہے ہ ہےتلازموں پر غور کیا جاتا تو لفظ و معنی کی حسین پیوستگی ذوق شعر

(‘‘ ہے۔و نقد کوخود بخود گدگدان لگتی )۱۵۰ےکفایت لفظی:

ی ہڈاکٹر عبssدالرحمن بجنssوری ن ’’محاسssن کلام غssالب‘‘ ک آغssاز ے ےہمیں دیوان غالب ک جس وصف کی طssرف اشssار کیssا و اس کااختصssار ہ ے

ڈاکٹر بجنوری کی رائ میں: ےاور جامعیت ۔ ہے

Page 351: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

اں یں لیکن کیssا جssو ی ہ���’’ لوح س تمت تssک مشssکل س سssو صssفح ہے ہ ے ے ےکsون سssا نغم جsو اس سsاز زنsدگی ک تsاروں میں بیsدار یں ےحاضsر ن ہے ہ ۔ ہ

(‘‘ یں ہے۔یاخوابید موجودن ہ )۱۵۱ہہخود غالب کااپنی شاعری کی بابت ی دعوی ک : ہے ہ

وتی تصدق توضیح ام پ ہےمیر اب ہ ہ ہ ے

ہےمیر اجمال س کرتی تراوش تفصیل ے ے

)۱۵۲(مطلع سردیوان یعنی:

ہےنقش فریادی کس کی شوخی تحریر کا

ر پیکر تصویر کا ن ہکاغذی پیرا ہ ہے

(۱۵۳(کار ہس ل کر تمت تک کلام غالب کفssایت لفظی اورمعssنی کثsیر کsا شssا ے ےہنظر آتا انھوں ن فی الواقع اپنی شاعری کو ’’گنجین معنی کاطلسssم‘‘ ے ہے۔

: ڈاکٹر فرمان فتح پوری کی رائ قابل غور ک ہبناکر پیش کیا ہے ے ہے۔

ے’’غالب کی شاعری کو گنجین معنی کاطلسssم بنssان میں اور کssئی بssاتوں ہےکو دخل و کم س کم الفاظ میں زیاد س زیاد معssنی بھssر دیssن کی ہ ے ہ ے ہ ہےیں… ی مانا ک ایجاز نویسی کsای وصsف دوسsروں ہخاص صلاحیت رکھت ہ ہ ہ ے

اں دس پانچ شعر ایس مل جات ر شاعر ک ی اںبھی نظر آتا اور ےک ی ے ہ ے ہ ہے ہ ےوسکتا لیکن غالب کssاتو ہےیں جن پر الفاظ قلیل اور معنی کثیر کااطلاق ہ ہ

Page 352: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

… و اپن کلام میں اکثر جگ ہتقریبا سارا دیوان اس خصوصیت کاحامل ے ہ ہےیں اور ہپور پور فقر اور بعض لمبی لمبی عبارتیں محذوف کر جات ے ے ے ےن خود بخssود اس خلا کssو پssورا ہاس خاص انداز س ک قاری یا سامع کا ذ ہ ے

(’’ )۱۵۴ہے۔کر لیتایں ت ہاصطلاح ادب میں طssرز بیssان کی اس خssوبی کssو’’مقssدر‘‘ ک ے ہ

یں: وئ لکھت ہجس کاتذکر خودغالب اپن ایک خط میں کرت ے ے ہ ے ے ہ

ے’’ میرافارسsssی دیsssوان جsssو دیکھ گsssا جمل ک جمل مقsssدر چھsssوڑ ے ے ے(‘‘ وں ۔جاتا )۱۵۵ہ

ہاپنی شssاعری کی بssابت غssالب کssای دعssوی ن صssرف دیssوان فارسssی بلک ہ ہت سssی بssاتیں ان ہدیوان اردو پر بھی پورا اترتا ان ک اکثراشعار میں ب ے ہے۔ن ارت ک سssاتھ ک قssاری کssاذ یں لیکن اس فنی م ی چھوڑ دی جاتی ہک ہ ے ہ ہ ہ

: اں تک رسائی حاصل کر لیتا چنداشعار بطور حوال دیکھی ےجلد و ہ ہے۔ ہ

مدم ت ن ڈر ہقفس میںمجھ س روداد چمن ک ہ ے ہ ے

و ہگری جس پ کل بجلی و میرا آشیاں کیوں ہ ہ ہے

(۱۵۶(

م پ برق تجلی ن طور پر ہگرنی تھی ہ ہ

یں باد ظرف قدح خوار دیکھ کر ہدیت ہ ے

(۱۵۷(

Page 353: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

مجھ تک کب ان کی بزم میں آتا تھا دور جامو شراب میں ہساقی ن کچھ ملا ن دیا ہ ے

(۱۵۸(

یں سکتی ہلطافت ب کثافت جلو پیدا کر ن ہ ے

اری کا ہچمن زنگار آئین باد ب ہ ہے

(۱۵۹(

ونا ر کام کا آساں ہبسک دشوار ہ ہے ہ

ونا یں انساں ہآدمی کو بھی میسر ن ہ

(۱۶۰(

ہےکوئی ویرانی سی ویرانی

ےدشت کو دیکھ ک گھر یادآیا

(۱۶۱(یں تھ ان ک نزدیssک ار بیان ک قائssل ن ےغالب واضح اور برملا اظ ے۔ ہ ے ہر بات بssرا راسssت یں ک ہہانداز بیان کی سادگی صرف اسی پر موقوف ن ہ ہ ہ

Page 354: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

یں کssرت بلک قssاری کی ی ن ار ہک دی جssائ و اپssنی نssدرت بیssان کااظ ے ہ ہ ہ ہ ے۔ ہہیں انھوںن اسلوبیات غزل میں جس جssدت کssابیج انت کو بھی آزمات ےذ ۔ ہ ے ہاد کی تقلیssد کssو د میں پنپ ن سکا لیکن آج اس فنی اجت ہبویا و ان ک ع ہ ہ ے ہ

ہے۔کمال فن تصور کیاجاتا

ی دام شنیدن جس قدر چا بچھائ ےآگ ہے ہ

ےمدعا عنقا اپن عالم تقریر کا ہے

(۱۶۲(ا ام کا الssزام عائssد کیاجاتار د غالب میں کلام غالب پر اغلاق و اب ہ���ع ہ ہ ب�بالخصوص ابتدائی دور شاعری میں غالب بیssد اور دیگssر فارشssی شssعراذا طssرز ہہک حلق اثر میں تھ اور بید کی پیچید خیالی س متاثر بھی، ل ے ہ ب� ے ہ ےssر ےبیssدل میں لکھاگیssا کلام اغلاق اور لفظی و معنssوی دقت پسssندی س پوئ تھ ان ک خیالات کی ندرت ےنظرآتا غالب فطرتا دقت پسند واقع ے ے ہ ہے۔وسکتی تھی بقول خان اصغر حسین خان: ہروایتی اسالیب کی متحمل ن ہ

م ان س ی امیssد یں اس لی ہ’’آسانی کی را س گزرنا غالب کاطریق ن ے ہ ے ہ ہ ے ہیں رکھت ک سامن کا مضssمون صssفائی اور روانی ک سssاتھ بیssان کssر ےن ے ہ ے ہ

(‘‘ )۱۶۳۔دیںار ک لssی ایجssاز کلام اور ےچنانچ غالب ن اپنی نزاکت تخیل ک اظ ے ہ ے ے ہارا لیا کیونک لطیف و نssازک خیssالات کی ادائیگی آسssان ہحسن تعقید کاس ہوتی تعقیssد لفظی و معنssوی کی بssابت غssالب اپssن ایssک خssط بنssام یں ےن ۔ ہ ہ

یں: ارکرت ہقاضی عبدالجمیل جنو میں اس رائ کااظ ے ہ ے ب!

فارسی میں تعقیssد یں ۔’’عربی میں تعقید لفظی و معنوی دونوں معیوب ہ(‘‘ ۔معنوی عیب اور تعقید لفظی جائز بلک فصیح و ملیح… ہ )۱۶۴ہے

Page 355: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

غssالب ن اس عیب کssو ا ےتعقیدجس شعری عیب تصور کیاجاتا ر ۔ ہے ہ ےنر کssر دکھایssا ان کی شssاعری میں حسssن تعقیssد اور کفssایت لفظی ہبھی

: ےکاحسین امتزاج ملتا مثلا درج ذیل اشعار ملاحظ کیجی ہ ہے

و جس وقت و ک بلا لو مجھ چا رباں ہم ے ے ہ ہ

وں ک پھر آبھی ن سکوں یں ہمیں گیا وقت ن ہ ہ ہ

یں مجھ کو ستمگر ورن ی ن ر ملتا ہز ہ ہ ہ

ہکیا قسم تر ملن کی ک کھا بھی ن سکوں ہ ے ے ہے

(۱۶۵(

ل یں آساں تو س ہےملناترا اگر ن ہ ہ

یں ی ک دشوار بھی ن ہدشوار تو ی ہ ہے ہ

(۱۶۶(

یں ان ک دست و بازو کو ےنظر لگ ن ک ہ ہ ے

یں ہی لوگ کیوں مر زخم جگر کو دیکھت ے ے ہ

Page 356: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

(۱۶۷( ہغالب’’سخنوران کامل‘‘ کی ’’آسان گوئی‘‘ کی فرمssائش پssوری نہکر سکت تھ چنانچ اکثر و دو جملوں کی کائنات یعssنی شssعر میں کچھ ہ ے ےیں تاک قاری ن صرف اس خود پر کssر ےن کچھ کڑیاں ادھوری چھوڑ دیت ہ ہ ہ ے ہغssالب کی م کssر سssک ۔سک بلک اپنی تربیت ذوق کssا سssاماں بھی فssرا ے ہ ہ ےتsا جsو وفssور معssنی اور م وقت موجودر ام ہےشsاعری میں ایsک ایسsا اب ہ ہ ہ ہوتssا قssاری’’ المعssنی فی البطن ہے۔شعری امکانات کی وسعت کا ضssامن ہات تلاش کرتssا اور اپssنی ہےشssاعر‘‘ ک مصssداق شssعر کی نت نssئی توجی ہ ےےسمجھ اور منشا ک مطابق نئ معنی ک افق تلاش کssرن کی کوشssش ے ے ے

ی ک لی مطلع سر دیوان یعنی : اس امر کی نشان د ےکرتا ے ہ ہے۔

ہےنقش فریادی کس کی شوخی تحریر کا

ر پیکر تصویر کا ن ہکاغذی پیرا ہ ہے

(۱۶۸(ات ک باوصف بات تشن تکمیل ہے۔ی کافی جس کی نوع ب نوع توجی ہ ے ہ ہ ہے ہ

ی تھی ہغssال ک خیssالات کی نssدرت ایssک نssئی زبssان کاتقاضssا کssر ر ے ب�وئ ایس الفssاظ و ےچنsانچ انھsوں ن کائنsات غsزل کssو وسsعت بخشsت ے ہ ے ے ہیں ہتراکیب غزل کی زبان میں اضاف کی جو اس س پیشssتر اسssتعمال ن ے ے ہیں انھوں ن پران اور فرسود الفاظ کssو نssئی ی ن ہکی گئ تھ صرف ی ے ے ہ ہ ے ے ے

ت بssڑا احسssان ہے۔معنویت بھی بخشی جو اردو غssزل پssر غssالب کاایssک ب ہوئ رقم اد کssاتجزی کssرت ےڈاکssٹر جمیssل جssالبی غssالب ک اس فssنی اجت ہ ے ہ ہ ے

یں: ہطراز

Page 357: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ے’’ غالب ن ایssک طssرف عssام طssرز ادا کssو ضssرورت ک موافssق بssدلا اور ےےدوسری طرف کم س کم الفاظ میں زیاد س زیاد معنی ادا کssرن کی ہ ے ہ ے ےکوشssش کی اسssی لssی غssالب کی شssاعری میں ارض و سssما کی طssرح

ار ک نظام شمسssی میں سssمٹ آتssا ادھssر’’ تنگنssائ وا خیال اظ ےپھیلا ہے۔ ے ہ ہےغssزل‘‘ بھی دریssا کssو کssوز میں بنssد کssر دیssن کی مقتضssی تھی… اس ے ےتخلیقی عمssل ن طssرز غsالب کssو جنم دیssا جس میں جدیssد شssعور جدیsدو گیا اس لی غالب کی ایک ایک بندش، ایک ار ک ساتھ مل کر ایک ےاظ ہ ے ہام جو غالب کی شssاعری کی ہایک مصرع اپن اندر ایک عالم رکھتا ی اب ہ ہے۔ ےاں خیال اور احساس ی ہخصوصیت اس تخلیقی عمل کافطری نتیج تھا ۔ ہ ہےن میں آئیssن کی طssرح صssاف لیکن و اتنssا بssڑا ،اتنssا ہخود شا عر ک ذ ہے ے ہ ےلssودار ک اس سssمیٹ کssر خssوب صssورتی ک سssاتھ دو ےپیچیssد اور پ ے ہ ہے ہ ہ

(‘‘ ی کر سکتاتھا ۔مصرعوں میں بند کرنا غالب جیسا شاعر )۱۶۹ہرائی ک لsی چنsد اشsعار ملاحظ ہاحساس، تجرب اور معssنی کی گ ے ے ہ ے

: ےکیجی

ہےوس کو نشاط کار کیا کیا ہ

و مرنا تو جین کا مزا کیا ےن ہ ہ

(۱۷۰(

ہدیر و حرم آئین تکرار تمنا

یں ہواماندگی شوق تراش پنا ہے ے

(۱۷۱(

Page 358: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

اں ر اندیش کی گرمی ک ہعرض کیج جو ہ ہ ے

ہکچھ خیال آیا تھا وحشت کا ک صحرا جل گیا

(۱۷۲(

یں ر جز جلو یکتائی معشوق ن ہد ہ ہ

وتا خود بیں وت اگر حسن ن اں ہم ک ہ ے ہ ہ ہ

(۱۷۳(

یں ہنال جز حسن طلب ا ستم ایجاد ن ے ہ

یں ہ تقاضائ جفا شکو بیداد ن ہ ے ہے

(۱۷۴(ےغالب ن کم س کم الفاظ میں زیاد س زیssاد معssنی ک ابلاغ ک ے ہ ے ہ ے ے

یں ان میں س ایک اضافتوں کااسssتعمال بھی ےلی جو پیرائ اختیار کی ہ ے ے ےے خان اصsغر حسsین خsاں لsدھیانوی کلام غsالب ک اس رخ کی نشsان ہے۔

یں: وئ لکھت ی کرت ہد ے ے ہ ے ہ

ہ’’غالب ن توائی اضافات س کام لیا توائی اضssافات س مssراد ی ک ہے ہ ے ہے۔ ے ے… تssوائی اضssافات س ےاضافتوں ک ذریع خیssالات کssو مربssوط کیاجssائ ے ے ے

ت س خیssالات وتی اور تھssوڑ س الفssاظ میںب ےکفssایت شssعاری پیssدا ہ ے ے ہے ہ

Page 359: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

… ان ک ایجاز کلام کامقصد ی ک خیال ک غیر وجاتا ار ممکن ےکااظ ہ ہے ہ ے ہے۔ ہ ہن خود پر کssر سssکتا چھssوڑت یں قاری کاذ ےضروری حص یا و ٹکڑ جن ہے ہ ہ ے ہ ے

نچssادیں ۔چل جائیں اور اس طرح چندالفاظ میں پورا خیssال قssاری تssک پ ہ ے(‘‘ ی ہے۔توائی اضافات کامقصد بھی ی )۱۷۵ہ

: ےدرج ذیل اشعار میں اضافات کی کارفرمائی ملاحظ کیجی ہ

کن اس ب�تیش بغیر مر ن سکا کو ہ ہ ے

ہسر گشت خمار رسوم و قیود تھا

(۱۷۶(

ا تھا میں ائ وفا کر ر ہےتالیف نسخ ہ ے ہ ہ

ہمجموع خیال ابھی فرد فرد تھا

(۱۷۷(

ہےڈھونڈ اس معنی آتش نفس کو جی ے

وجلو برق فنا مجھ ےجس کی صدا ہ ہ

(۱۷۸(

Page 360: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ہے خیال حسن میں حسن عمل کا سا خیالےخلد کا اک در میری گور ک اندر کھلا ہے

(۱۷۹(

وتا آزادوں کو بیش ازیک نفس یں ہےغم ن ہ ہ

م یں روشن شمع ماتم خان ہبرق س کرت ہ ہ ے ے

(۱۸۰(

وا ر میں نقش وفا وج تسلی ن ہد ہ ہہ ہ

وا ہ ی و لفظ ک شرمند معنی ن ہ ہ ہ ہ ہ ہے

(۱۸۱(

یں ہقید حیات و بند غم اصل میں دونوں ایک

ل آدمی غم س نجات پائ کیوں ےموت س پ ے ے ہ ے

(۱۸۲(رچ ہکلام غالب میںبندش کی چستی اور کفایت لفظی کا ی عالم ک ہ ہے ہ

لانامحssال ہے۔لفظ اپنی جگ اور مقام پر ایک نگین جس اپssنی جگ س ہ ے ہ ے ہے ہ ہ

Page 361: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ےکسی شعر میں کوئی لفssظ بssدل کssر دوسssرا رکھ دیجssی یssا صssرف اسوجssائ گی دم ی بssدل دیجssی توشssعر کی عمssارت یکسssر من ۔کامقssام ے ہ ہ ے ہہغالب ن اضافتوں ک ذریع ایک طویل سلسل خیال کو رشت الفاظ میں ہ ے ے ےر طssرح ک حشssو ارت اور چابکدستی س ک کلام ےپرودیا لیکن اس م ہ ہ ے ہ ہے

ےو زوائد س پاک نظر آتsا خsاں اصsغر حسsین خsاں لsدھیانوی کی رائ ہے۔ ےمیں:

ے’’ غالب ن زبان ک ساتھ ایک اور عمل بھی کیا بعض اوقات انھssوں ن ہے ے ےل ےدو خیالوں کو عطف و اضافت ک بغssیر ملایssا یssوں تssو غssالب س پ ہ ے ہے۔ ے

ےبھی زبان ک ایس سانچ موجssود تھ غssالب کی شssاعری ن آن والی ے ے ے ے ےمثssال ک ےنسلوں ک لی اس قسم کی اختراعssات کssادرواز کھssو ل دیssا ۔ ہ ے ے

طور پر:یں ت ہمر گیا غالب آشفت نوا ک ے ہ ہ

اں’’ آشفت نوا‘‘ کی ترکیب اسی قسم کی ایک ترکیب اضssافتوں ک ےی ہے۔ ہ ہاں تssک نی عمل کی غمازی کرتا ج م جوڑنا ایک ذ ہ����ذریع خیالات کو با ہے۔ ہ ہ ےاں تک توائی اضافات کی مدد س خیال کی ایک ےتسلسل خیال قائم و ہ ہے(‘‘ وگیssا یں اضssافات کاسلسssل ختم اں و خیال ٹوٹا و ر چل پڑی اور ج ۔ل ہ ہ ہ ہ ہ ہ

۱۸۳(اں کوئی لفssظ ری نظر س مطالع کیاجائ تو ی ہلفظیات غالب کاگ ے ہ ے ہر لفssظ ’’گنجین معssانی ر حssرف اور یں بلک ہغssیر ضssروری اور زائssد ن ہ ہ ہ ہی وقت میں ی شعر ایک ی وج ک غالب کاایک ہکاطلسم‘‘ بن گیا ی ہ ہ ہے ہ ہ ہے۔،تصوف، سیاسssت اور عشssق جیسssی ہمختلف ومتضاد کیفیات یعنی فلسفی ک لی استعمال کر لیاجاتssا کفssایت لفظی ہے۔صورت حال کی نشان د ے ے ہہس غالب ک کلا م میں جو ت داری اور معنویت در آئی و اس بات کا ہے ہہ ے ےوئ تنقیدی تناظرات کی روشنی میں ر دور ک بدلت ےتقاضا کرتی ک ہ ے ے ہ ہ ہے

ان ک ر دور ک اذ ےاس کی نsssئی تشsssریح و توضsssیح کی جsssاتی ر اور ہ ے ہ ہےیں سssید ۔مطابق غالب کی لفظیات س نئ معssانی کشssید کssی جssات ر ہ ے ے ے ے

یں: وئ فرمات ہعابد علی عابد لفظیات غالب کاتجزی کرت ے ے ہ ے ہ

Page 362: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

یں مssرزا غssالب اس بssات ر س بھی گssراں ہ’’ مرزا ک الفاظ لعل وجوا ے ہ ےیں ک مترادفssات کssو محض مولفssان لغت ن طلبssا کی ےس خوب واقssف ہ ہ ےولت کی غرض س وضع کر لیا ورن ایک معssنی ک دو الفssاظ کسssی ےس ہ ہے ے ہوگا ک مssرزا ن ایssک یں… دیوان ک مطالع س معلوم یں ےزبان میں ن ہ ہ ے ے ے ہ ہیں یں کیا اس کی وج ی ن وسکا دوبار استعمال ن اں تک ہلفظ کو ج ہ ہ ہے ہ ہ ہے ہ ہیں کssرت بلک ی ک و کسssی خیssال کااعssاد ہک و کسی لفظ کی تکرار ن ہ ہ ہے ہ ہ ے ہ ہ ہ

(‘‘ یں کرت ے۔ن )۱۸۴ہہے۔غالب ن بجا طور پر اسلوبیات غزل میں ایک نیاباب رقم کیssا ان ےہکی شاعری کا حسن اس میں مضssمر ک و غssالب کی زبssان اورغssالب ہ ہےاں کوئی لفظ ب سود یا برائ بیت ےک الفاظ ک سانچ میں ڈھلی ی ے ہ ہے۔ ے ے ےجssوش یں بلک ایک مخصوص لسانی ترتیب ن اس معنssویت بخشssی ہے۔ن ے ے ہ ہ

یں: وئ لکھت ہملیح آبادی غالب کی شعری عظمت کا اعتراف کرت ے ے ہ ے

،جس میں زیssاد تssر ان کی ابتssدائی ایت مختصر ر چند ان کادیوان ن ہ’’ ہے ہ ہتر مجموع فکری تعمق اور ترو بقیمت ب ہعمر کاکلام لیکن ی بقامت ک ہ ہ ہ ہے۔، تمssام غssزل بssافوں ک مجمssوعی اد ک اعتبssار س بھssاری ےلسانی اجت ہے ے ے ہ

(‘‘ ۔سرمائ پر )۱۸۵ےتلمیحی الفاظ:

م مقssام حاصssل قص طلب ہصنائع لفظی میں صنعت تلمیح کssو ا ہے۔ ہیں ی الفssssاظ کسssssی ن کسssssی ت ہالفssssاظ کssssو اصssssطلاحا تلمیح ک ہ ۔ ہ ے ہاوت یsا شsخص اور چsیز کی طssرف بی واقع یا قصs یsا ک ہ���تاریخی ،مذ ے ے ہسsتی میں طsول طویsل یں چsونک شsعر کی مختصsر سsی ہاشارا کرت ہ ہ ےوتssا اس لssی شssعرا اپssنی یں وں اور واقعssات کssا بیssان عملا ممکن ن ssےقص ہ ہیں ولت ک پیش نظر ایس مختصر اشار یssاتراکیب وضssع کssر لیssت ہس ے ے ے ے ہےجن ک ذریع طویل قص یا واقع کی طرف سمت نمائی کردی جssاتی ے ے ے

یں: وئ لکھت میت واضح کرت ہ محمود نیازی تلمیحات کی ا ے ے ہ ے ہ ہے۔

ہ’’ تلمیح کو استعمال کssرن کااصssل مقصssد کم س کم الفssاظ میں زیssاد ے ےر بssات کssو تفصssیل س ےس زیssاد معssانی ومطssالب کی ادائیگی اگssر ہ ہے۔ ہ ے

رایssا جssائ تssو وں کssو بssار بssار د ssاں اور قصssانی اجائ اور طول طویل ک ےک ہ ہ ے ہ

Page 363: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

یں… اسی بات کو اگر اشsاروں میں بیssان کsر ہسنن وال بھی اکتا جات ے ے ےوجاتی اور سssامع کssو بھی ہےدیاجائ تو گفتگو میں فصاحت و بلاغت پیدا ہ ےیں لیکن وت وتا تلمیحی الفاظ گو مختصر ہر بار نیالطف محسوس ے ہ ۔ ہے ہ ہ

(‘‘ یں اں رکھت ۔اپن اندر وسیع مطالب پن ہ ے ہ )۱۸۶ے سید عابد علی عابد ’’البیان‘‘ میں معانی لطیف اور مطssالب دقیssق

یں: وئ لکھت میت باور کرات ار میں تلمیح کی ا ہک اظ ے ے ہ ے ہ ہ ے

وتی ،تلمیح یم میںمعssاون ام و تف ہے’’تssراکیب ک علاو ایssک چssیز جssو اف ہ ہ ہ ہ ے ہے۔کااسssتعمال ایssک لفssظ میں یاایssک تssرکیب میں کssوئی تssاریخی یssاوتی جس ک سssر ےجغرافیائی یا ثقافتی و معاشssرتی داسssتان پوشssید ہے ہ ہ

(‘‘ یں وت وئ ۔رشت دور دور تک پھیل ہ ے ہ ے ہ ے )۱۸۷ےیں اور ہتلمیحssات الفssاظ کی قssوت اور امکانssات میں اضssاف کssرتی ہ

یں بقول سید عابد علی عابد : ر بھر دیتی ۔شاعری میں بلاغت کاجو ہ ہ

ے’’غزل گوشاعر بعض دفع تلمیحات ک ذریع جودراصssل ایمssائی حیssثیت ے ہمیں ایsssک خsssاص فضsssا کی سsssیر کرادیتsssا موسsssی اور یں ، ہے۔رکھsssتی ہ ہاد، لیلی اور مجنssوں، محمsود اور ایsاز کی تلمیحیں ہ���طssور،شssیریں اور فرےتلازم خیال کی باز آفرینی ک لsی زبردسsت محرکsات شsعری بن جsاتی ے

(‘‘ ۔یں… )۱۸۸ہےلفظوں کی قوت اور توانائی میں اضاف کرن ک لی اور تلمیحssات ے ے ہہےکو برتن ک لی قادر الکلامی اور سssلیق درکssار اور اردو شssاعری کی ہ ے ے ے ہےروایت میںغssالب ایsک ایسsا باصsلاحیت فن کssار جsو تلمیحی الفsاظ کsو

ےبرتن کاسلیق خوب جانتا امتیا زعلی عرشssی غssالب کی تلمیحssات ک ہے۔ ہ ےیں: ہبار میں رقم طراز ے

ہ’’مرزا غالب فارسی اور اردو دونوں زبssانوں ک بلنssد پssای شssاعر اور نssثر ےت تھی نssیز دمssاغ خلاق الفssاظ و معssانی ہنگار تھ ان میں جدت پسندی ب ے

ور تلمیحو ں کssو انھوںsن نsئ ےپایاتھا اسی بناپر فارسی اور اردو کی مش ے ہ ۔ہنئ انداز س برتا اور اپن مطالع کرن وال کو مجبور کر دیssا ک و ان ہ ہے ے ے ہ ے ے ے

Page 364: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

و جن کی طرف اشعار غالب میں اشار کی گssئ ےتمام قصوں س آگا ے ے ہ ہ ے(‘‘ ۔یں )۱۸۹ہ

وگssا تssو و ہاگssر قssاری تلمیحی الفssاظ ک پس منظssر س نssاواقف ہ ے ےہاشعار غالب س بھرپور لطssف اٹھssان میں ناکssام ر گssا مثلا غssالب کssای ہے ے ے

: ےشعر ملاحظ کیجی ہ

ہدر معنی س مرا صفح لقا کی ڈاڑھی ے

ہغم گیتی س مرا سین عمر کی زنبیل ) )۱۹۰ےےاگر قssاری داسssتان امsیر حمsز ک ان دو کssرداروں یعssنی’’ لقssا کی ہ

وگssاتو و شssعر غssالب ک ےڈاڑھی‘‘ اور ’’عمssر کی زنبیssل‘‘ س واقssف ن ہ ہ ہ ےہمعنوی امکانات تک رسssائی میںناکssام ر گsا ’’لقssا‘‘ داسsتان امsیر حمsز ۔ ہےہےکامرکزی کsردار ایsک مشsرک بادشsا جس کی کsئی گsز لمsبی ڈاڑھی ہتی تھی جب ک ’’عمر عیار کی زنبیssل‘‘ کی ر و موتیوں س آراست ر ہجوا ہ ہ ے ہ

ر چیز سما سکتی تھی ۔خوبی ی تھی ک اس میںدنیا کی ہ ہ ہ

یں جن ہلسssانی اعتبssار س و زبssانیں مssای دار تصssور کی جssاتی ہ ہ ےو مثلا عربی،فارسی اور انگریزی وغیر ہ۔میںتلمیحات کاوافر ذخیر موجود ہ ہ

ےغsssالب کی عظمت و آفsssاقیت اس میں ک انھsssوں ن اردو زبsssان کی ہ ہے۔لفظیات بالخصوص تلمیحی الفاظ ک ذخیر کو وسعت بخشی تلمیحی ے ےوتا دیوان فارسssی ہےالفاظ تراشن س غالب کوخاص شغف محسو س ہ ے ےےس قطع نظر صرف اردو دیوان کssا غssائر نظssر س مطssالع کیاجssائ تssو ہ ے ےاخزین ذیssل میں وتssا ک ’’مجمssوع اردو‘‘ تلمیحssات کssابیش ب ہے۔انssداز ہ ہ ہ ہ ہے ہ ہ

یں ۔غالب کی تلمیحی تراکیب پر مبنی اشعار پیش کی جار ہ ہے ے

حضرت عیسی: ؍ابن مری م"

وا کر کوئی ےابن مریم ہ

Page 365: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ےمیر دکھ کی دوا کر کوئی ے

(۱۹۱(

ب�مر گیا صدم یک جنبش لب س غال ے ہ

وا ہناتوانی س حریف دم عیسی ن ہ ے

(۱۹۲(

وار جنبانی ہلب عیسی کی جنبش کرتی گ ہ ہے

ہےقیامت کشت لعل بتاں کاخواب سنگیں ہ

(۱۹۳(

ےاک کھیل اورنگ سلیماں مر نزدیک ہے

ےاک بات اعجاز مسیحا مر آگ ے ہے

(۱۹۴(آتش پرست:

اں مجھ ل ج یں ا ت ےآتش پرست ک ہ ہ ہ ے ہ

Page 366: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ائ شرر بار دیکھ کر ےسرگرم نال ہ ہ

(۱۹۵(آدم و خلد:

یں لیکن ہنکلنا خلد س آدم کا سنت آئ ے ے ے

م نکل و کر تر کوچ س ےبڑ ب آبرو ہ ے ے ے ہ ے ے

(۱۹۶(

ر وں، نکلت ن خلد س با ہن کھات گی ے ہ ے ہ ے ہ

ہجو کھات حضرت آدم ی بیسنی روٹی ے

(۱۹۷(باغ رضواں:

و گی ی رضواں س لڑائی ہکیا ے ہ

گھر ترا خلد میں گر یاد آیا

(۱۹۸(ہبت خان آزر:

Page 367: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ہنقش پا کی صورتیں و دلفریب

ہتو ک بت خان آزر کھلا ہے

(۱۹۹(بوتراب:

ےغالب ندیم دوست س آتی بوئ دوست ہے ے

وں بندگی بوتراب میں ہمشغول حق

(۲۰۰(ہحضرت یوسف اوردید یعقوب:

ہن چھوڑی حضرت یوسف ن یاں بھی خان آرائی ے ہ

ہےسفیدی دید یعقوب کی پھرتی زنداں پر ہ

(۲۰۱(

ہقید میں یعقوب ن لی گو ن یوسف کی خبر ے

و گئیں ہلیکن آنکھیں روزن دیوار زنداں

Page 368: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

(۲۰۲(

یں و مری قدر و منزلت ی ن ہجو چا ہ ے ہ

وں ہمیں یوسف ب قیمت اول خرید ہ ہ

(۲۰۳(تنک ظرفی منصور:

ہےقطر اپنا بھی حقیقت میں دریا لیکن ہ

یں ہم کو تقلید تنک ظرفی منصور ن ہ

(۲۰۴(اں نما: ہجام جم جام ج ؍

ہوئی اس دور میں منسوب مجھ س باد آشامی ے ہ

اں میں جام جم نکل ےپھر آیا و زمان جو ج ہ ہ ہ

(۲۰۵(

ےاور بازار س ل آئ اگر ٹوٹ گیا ے ے

Page 369: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ہےساغر جم س مرا جام سفال اچھا ے

(۲۰۶(

م لوگ یں ہصاف دردی کش پیمان جم ہ ہ

یں ہوائ و باد ک افشرد انگور ن ہ ہ ہ ہ ے

(۲۰۷(روح القدس:

وں اس س داد کچھ اپن کلام کی ےپاتا ے ہ

یں م زبان ن ہرو ح القدس اگرچ مرا ہ ہ

(۲۰۸(ہہکو طور :برق تجلی:

ےکیا فرض ک سب کو مل ایک سا جواب ہ ہے

م بھی سیر کریں کو طور کی ہہآئو ن ہ ہ

(۲۰۹(

Page 370: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

م پ برق تجلی ن طور پر ہگرنی تھی ہ ہ

یں باد ظرف قدح خوار دیکھ کر ہدیت ہ ے

(۲۱۰(: ہحمز کاقص ہ

ر بن مو س دم ذکر ن ٹپک خوں ناب ے ہ ے ہ

وا وا، عشق کا چرچا ن ہحمز کا قص ہ ہ ہ ہ

(۲۱۱(حوران خلد:

م ن روئیں جو ذوق نظر مل ےتسکیں کو ہ ہ

ےحوران خلد میں تری صورت اگرمل

(۲۱۲(

یں م لیں گ قیامت میں تم وں ک تا ہمیںجو ک ے ہ ہ ہ ہ

یں م حور ن یں ک ت ہکس رعونت س و ک ہ ہ ہ ے ہ ہ ے

(۲۱۳(

Page 371: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

یں ہاک خوں چکاں کفن میں کروڑوں بنائو

یدوں پ حور کی ہپڑتی آنکھ تیر ش ہ ے ہے

(۲۱۴(

خاتم جمشید:

ہےسلطنت دست بدست آئی

یں ہجام م خاتم جمشید ن ے

(۲۱۵(شت٭: ہدوزخ و ب

ےطاعت میں تار ن مئ وانگبیں کی لاگ ہ ہے

شت کو ہدوزخ میں ڈال دو کوئی ل کر ب ے

(۲۱۶(

ہصرف اعدا اثر شعل و دود دوزخ

وقف احباب گل و سنبل فردوس بریں

Page 372: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

(۲۱۷(پیر کنعاں: ن ؍زلیخا بوئ پیرا ہ ے ؍

ےسب رقیبوں س ناخوش پر زنان مصر س ہے ے

و گئیں کنعاں ہ زلیخا خوش ک محو ما ہ ہ ہے

(۲۱۸(

ی وا خوا ہنسیم مصر کو کیا پیر کنعاں کی ہ

ن کی آزمائش ہےاس یوسف کی بوئ پیرا ہ ے ے

(۲۱۹(ہزم زم، طوف حرم اور جام احرام:

ی چھوڑو مجھ کیا طوف حرم س ےزم زم پ ے ہ ہ

ت ہےآلود ب م جام احرام ب ہ ہ ے ہ ہ

(۲۲۰(

ےرات پی زم زم پ م اور صبح دم ہ

Page 373: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ےدھوئ دھب جام احرام ک ہ ے ے

(۲۲۱(زنار:

یں ہدیوانگی س دوش پ زنار بھی ن ہ ے

یں ماری جیب میں اک تار بھی ن ہیعنی ہ

(۲۲۲(

ور: ہساقی کوثر، موج کوثر، شراب ط

ہواعظ ن تم پیو ن کسی کو پلا سکو ہ

ور کی اری شراب ط ہکیا بات تم ہ ہے

(۲۲۳(

ی غم گیتی شراب کیا کم ت س ہےب ہ ہ

وں مجھ کو غم کیا ہےغلام ساقی کوثر ہ

(۲۲۴(

Page 374: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ہکل ک لی کر آج ن خست شراب میں ے ے

ےی سوئ ظن ساقی کوثر ک باب میں ہے ہ

(۲۲۵(ہخضر علی و سکندر:

ےکیا کیا خضر ن سکندر س ؟ ے

نما کر کوئی ےاب کس ر ہ ے

)۲۲۶؟

و گرچ عمر خضر ی گزرتی ہب صرف ہ ہے ہ ہ ے

م کیا کیا کی یں گ ک ےحضرت بھی کل ک ہ ہ ے ہ

(۲۲۷(

یں روشناس خلق ا خضر یں ک م ےو زند ہ ہ ہ ہ ہ ہ

ےن تم ک چور بن عمر جاوداں ک لی ے ے ہ ہ

(۲۲۸(

Page 375: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

م پیروی کریں یں ک خضر کی ہلازم ن ہ ہ

م سفر مل میں ےمانا ک اک بزرگ ہ ہ ہ

(۲۲۹(

یں فسون نیاز ہحریف مطلب مشکل ن

و یارب ک عمر خضر دراز ہدعا قبول ہ

(۲۳۰(آب بقا:

ہمجھ کو و دو ک جس کھا ک ن پانی مانگوں ے ے ہ ہ

ی ی، آب بقا اور س ر کچھ اور س ہز ہ ہ

(۲۳۱(

صاحبقرانی:

تم کرو صاحبقرانی جب تلکہے طلسم روز و شب کا در کھلا

Page 376: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

(۲۳۲(طغرل و سنجر:

ےملک ک وارث کو دیکھا خلق ن ے

اب فریب طغرل و سنجر کھلا

(۲۳۳(اد: ہشیریںفر

کن اس ب�تیش بغیر مر ن سکا کو ہ ہ ے

ہسر گشت خمار رسوم و قیود تھا

(۲۳۴(

اد کو شیریں س کیا ےم سخن تیش ن فر ہ ے ے ہ

و کمال اچھا ہےجس طرح کا بھی کسی میں ہ

(۲۳۵(

کن نقاش یک تمثال شیریں تھا اس ب�کو ہ

Page 377: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

وو ن پیدا آشنا ہسنگ س سرمار کر ے ہ ے

(۲۳۶(

ہہعشق و مزدوری عشرت گ خسرو کیا خوب

یں اد ن ہم کو تسلیم نکو نامئی فر ہ ہ

(۲۳۷(ےجوئ شیر:

ائی ن پوچھ ائ تن ہکاو کاو سخت جانی ہ ے ہ

ےصبح کرنا شام کا لانا جوئ شیر کا ہے

(۲۳۸(عنقا:

ستی فضائ حیرت آباد تمنا ہےمری ے ہ

یں نال و اسی عالم کا عنقا ت ہےجس ک ہ ہ ہ ے ہ ے

(۲۳۹(

Page 378: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ہفتن محشر، قیامت:

ہجب تک ک ن دیکھا تھا قدیار کا عالم ہ

وا تھا ہمیں معتقد فتن محشر ن ہ ہ

(۲۴۰(

یں یں ک مجھ کو قیامت کااعتقاد ن ہن ہ ہ

یں ہشب فراق س روز جزا زیاد ن ے

(۲۴۱(

و قیامت کو ملیں گ ت وئ ک ےجات ہ ے ہ ے ہ ے

ہےکیا خوب! قیامت کا گویاکوئی دن اور

(۲۴۲(: ہفرشت

ہیں آج کیوں ذلیل ک کل تک ن تھی پسند ہ ہ

ماری جناب میں ہگستاخی فرشت ہ

Page 379: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

(۲۴۳(

یں فرشتوں ک لکھ پر ناحق ےپکڑ جات ے ہ ے ے

مارا دم تحریر بھی تھا ہآدمی کوئی

(۲۴۴(ن: ہکاغذی پیرا

ہےنقش فریادی کس کی شوخی تحریر کا

ر پیکر تصویر کا ن ہکاغذی پیرا ہ ہے

(۲۴۵(لیلی مجنوں، قیس:

وں پ معشوق فریبی مرا کام ہےعاشق ہ ہ

تی لیلی مر آگ ےمجنوں کو برا ک ے ہے ہ

(۲۴۶(

ےجز قیس اور کوئی ن آیا بروئ کار ہ

ہصحرا مگر ب تنگی چشم حسود تھا

Page 380: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

(۲۴۷(

ہقیامت ک سن لیلی کادشت قیس میں آنا ہے

وتا زمان میں ےتعجب س و بولا یوں بھی ہے ہ ہ ے

(۲۴۸(

ب�میں ن مجنوں پ لڑکپن میں اس ہ ے

ہسنگ اٹھایا تھا ک سر یاد آیا

(۲۴۹(: نی ایضرو، گل ایوب م�مس ہ

ی ا تو س ہآپ ن ’’مسنی ایضر‘‘ ک ہے ہ ے

ی ہی بھی ا حضرت ایوب گلا تو س ہے ے ہ

(۲۵۰(ہہم نخشب:

ےچھوڑا م نخشب کی طرح دست قضا ن ہہ

Page 381: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

وا تھا نوز اس ک برابر ن ہخورشید ہ ے ہ

(۲۵۱(نل و دمن:

اںغائب ہوا کاٹ ک چادر کو ناگ ے ہے ہ

ہاگرچ زانوئ نل پر رکھ دمن تکی ے ے ہ

(۲۵۲(نمرود:

ہکیا و نمرود کی خدائی تھی

وا ہبندگی میں مرا بھلا ن ہ

(۲۵۳(ہواقع معراج:

یں کیوں کام بند وں میں، میر ر ہاس کی امت میں ے ہ

ےواسط جس ش ک غالب گنبد ب در کھلا ے ہ ے

(۲۵۴(

Page 382: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

یں م ک سssکت ہتلمیحات غالب ک مذکور مطالع ک تناظر میں ے ہہ ہ ے ے ہ ےیں و اں تلمیحات خیال افروزی اورمعنی آفرینی کاوسssیل ہک غالب ک ی ۔ ہ ہ ہ ے ہر لسssان اور قssادر الکلام شssاعر تھ انھیں لفظssوں ک ےایک زبردست ما ے۔ ہت اپssن ےاندر چھپ اسرار معلوم تھ و لفظssوں کssو جب اور جیس چssا ے ہ ے ہ ے۔ ے

ار ک لssی چن لیssت ان تلمیحssات کssو و کبھی ہمعssنی مقصssود کssو اظ ے ے ے ہ، کبھی طنز و مزاح وں کا کام لیت ، کبھی تشبی ےاستعاروں کی طرح برتت ہ ے

،کبھی رمssزیت وایمssائیت کی فضssا پیssدا کssرک ےک مضامین اختراع کssرت ے ےی تلمیح ہگنجین معنی کی ایک نئی دنیا سر کر لیت بعض اوقات تssو ایsک ے۔ ہار ک لssی برتssت اور معssانی کی ےکو رنگارنگ اور متضssاد کیفیssات ک اظ ے ے ہ ےہنئی دنیائیں سر کر لیت اس سلسل میں خضر علی السلام، ابن مریم اور ہ ےیں الغرض تلمیحات غالب کو اد کی تلمیحات کی امثال موجود ۔شیریںفر ہ ہ

وگا ۔اسلوبیات غالب کاامتیازی کارنام قرار دیا جائ تو ب جا ن ہ ہ ے ے ہ

کلیدی ،تمثیلی اور علامتی الفاظ:ےاسssلوبیات کارشssت الفssاظ ک مخصssوص دروبسssت اور اس لفظی ہمطssالع اسssلوب اس وقت وتا ون وال تاثر پssر اسssتوار ہتنظیم س پیدا ہے۔ ہ ے ے ہ ےوجاتا جب الفاظ شاعر ک تخیssل نگ اور منفرد ےمزید معنی خیز، بلند آ ہے ہ ہ

ےس تراش جان وال استعاروں، علامتوں اور تمssثیلوں میں ڈھssل جssات ے ے ے ےر رائی جssائیں اور ، علامتیں اور تمثیلیں بار بار د ہ����یں اور اگر ی استعار ہ ے ہ ہوں تssو ل ک مقابل میں زیssاد معssنی خssیز اور منفssرد محسssوس ہ���بار پ ہ ے ے ے ہون وال ی الفاظ شاعر ک مخصوص تخیل ک ترجمان ےمکرر استعمال ے ہ ے ے ہ

یں م ادبی اصطلاح میں کلیدی الفاظ ک سکت یں جنھیں ۔بن جات ہ ے ہہ ہ ہ ے

وئ ےڈاکٹر شمس الرحمن فاروقی کلیدی الفاظ کی وضاحت کرت ہ ےیں: ہلکھت ے

ے’’…کلیدی الفاظ کو شاعر محض کسی تاثر یا خیال کو واضssح کssرن ک ے، یا محض اس لی ک کسی مقssرر نظم یssا شssعر ہلی استعمال کر سکتا ہ ے ہے ے ےک سیاق و سباق میں ان الفاظ یا اس لفظ کااستعمال فطری طssور پssروئی دوسری صورت ی ہکیا جاسکتا ی کلیدی لفظ کی کم ترین صورت ۔ ہ ہ ہے۔د ک اسssتعار نی مشssا ے ک کلیدی لفظ کسی مخصssوص تجssرب یssا ذ ے ے ہ ہ ے ہ ہے

Page 383: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

و اور آخssری صssورت ی ک کلیssدی لفssظ علامssتی ہک طور پر اسssتعمال ہے ہ ہ ےچssان ی ک و کssثرت س اسssتعمال ےپیرای اختیار کر کلیدی لفssظ کی پ ہ ہ ہے ہ ہ ے۔ ہار کو اسی قدر قوت وتا جاتا ،شاعران اظ ہوتا و جس قدر معنی خیز ہ ہے ہ ہ ہے ہ

(‘‘ )۲۵۵ہے۔ملتی جاتی یں ک شssاعر کssو ان وت ہکلیssدی الفssاظ اس حقیقت ک آئین دار ہ ے ہ ہ ے

ےلفظsssوں س خصوصsssی شsssغف اور و ان لفظsssوں ک توسsssط س ے ہ ہے ےاسssی لssی و تا ہاپناکوئی مخصوص جذب یاخیال قاری تک منتقل کرناچا ے ہے۔ ہ ہ

ہےانھیں بار بار بروئ کار لاتا بقول شمس الرحمن فاروقی: ے

بشssرطیک تکssرا ر میں ہ’’ کلیssدی لفssظ کی قssوت اس کی تکssرار میں ہے۔مجرد تکssرار بھی شssاعر وتی جائ یا بدلتی جائ ۔معنویت بھی وسیع تر ے ے ہت کی طرف اشار کرتی یعssنی ی ن کی ج ہکی دلچسپی اور اس ک ذ ہے ہ ہ ہ ےمیں ی سssمجھن میں ، وا ےبات ک کوئی کلیدی لفظ کتنی بار اسssتعمال ہ ہ ہے ہ ہ

ہےمدد دیتی ک شاعر کو اس لفssظ کی معنویتssوں س کتssنی دلچسssپی ے ہ ہےار وجاتا ک اس ک علامتی یااستعاراتی اظ ہ����اور بالواسط ی بھی معلوم ے ہ ہے ہ ہ ہ

(‘‘ )۲۵۶ہے۔میں شدت اب کتنی یں یعنی ایssک وتی ئیتں ہر فن پار کی طرح شاعری کی بھی دو ہ ہ ے ہری شssکل یئت کاتعلق شعر کی ظssا ہخارجی اور دوسری داخلی خارجی ہ ۔یئت کssاتعلق روح ہو صورت اور الفاظ ک دروبست س جب ک داخلی ہ ہے ے ےی ک توسssط یئت الفssاظ ےمعنی س شاعری کی داخلی اور خارجی ہ ہ ہے۔ ےنی ، علائم و رموز شssاعر ک ذ وتی کچھ الفاظ، استعار ہ���س متعین ے ے ہے۔ ہ ے

یں اور کسssی مخصssوص لفظی پیکssر ک سssانچ ےافق پر بار بار ابھرت ے ہ ےی لفظی پیکر دراصل کلیدی الفاظ یssا یں ی وت ر ہمیں ڈھل کر ظا ہ ے ہ Keyہ

Wordsاظ کیssائی انھی الفssر کشssال کی گssیں کیونک طلسم خی لات ہک ہ ہ ے ہم ل انھی الفاظ ک مطssالع کssو ا ل پ شارح پ ہمدد س کی جاسکتی ے ے ہ ے ہ ہے۔ ےی فن پssار کی یئتی تنقید ان کلیssدی الفssاظ س ےسمجھتا بالخصوص ہ ے ہ ہے ہے۔انفرادیت کاتعین کرتی شمس الرحمن فاروقی اس امر کی وضssاحت

یں: وئ لکھت ہکرت ے ے ہ ے

Page 384: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

Artisticہ’’ الفsssاظ کی کsssاری گsssران تsssرتیب ) arrangement of wordsامن آتssر سssیئت بن ک ے)کssامطلب ی ک جب الفssاظ نظم میں ے ہ ہ ہے ہ

یں… ی سssمجھ لینssا ک کسssی نظم ک وت ےیں تssو ان ک متعین معssنی ہ ہ ہ ے ہ ے ہ ےالفاظ کس طرح بیان اور رمز ک ڈزائن میں صحیح اور متناسssب ڈھنssگ

یئت کssو سssمجھ لیssن ک یں، نظم ک زنssد وجssود کی وت ےس جssڑ ے ہ ہ ے ہ ے ہ ے ےیئت میت کانتیج ی ک نظم ایssک ناقابssل تبssدیل ہ���برابر الفاظ کی اس ا ہ ہ ہ ہ ہے۔ار ہ���بن گئی ن تو ی ممکن ک اس کالفظی ترجم یsا نsثری زبssان میں اظ ہ ہ ہے ہ ہہاس ک وجssود کssو زنssد رکھ اور ن ی ممکن ک نظم کssا کssوئی کلیssدی ہے ہ ہ ے ہ ے

(‘‘ ل جیسی ر جائ ے۔لفظ بدل دیاجائ لیکن پھر بھی نظم پ ہ ے ہ )۲۵۷ےی بات میں وزن پیدا کرتی ن اس ک ےگویا کلیدی لفظ کی قوت ہ ہے ہ

م معssنی لفssظ جگ ل سssکتا ن اس تssرجم ہمتبssادل کssوئی دوسssرا ے ہ ہے ے ہ ہےکیاجاسکتا کیونک ی کلیدی الفاظ ترسیل معssنی ک سssاتھ سssاتھ شssاعر ہ ہ ہےیں بسssااوقات شssاعر وت نی کیفیت ک آئین دار بھی ۔کی مخصssوص ذ ہ ے ہ ہ ے ہہےایک سوچ سمجھ منصssوب ک تحت بعض ایس الفssاظ چن لیتssا جssو ے ے ے ے ے

رائی وگیرائی ک وسکیں اور شعر کی گ ےمختلف النوع معنی ک متحمل ہ ہ ےاجssائ تssو وسssکیں شssاعری کssو اگssر لفظی صssنعت گssری ک ےضامن بھی ہ ۔ ہ

یں ڈاکssٹر اسssلوب احمssد انصssاری کی رائ وت ی اس کی کلید ےالفاظ ۔ ہ ے ہ ہےک مطابق:

ے’’بعض اوقات ایک واحssد اشssار یssا علامت جس ک تلازمsات پsوری غssزل ہوم کی وضsssاحت اور اس ک کھلsssن اور پھیلsssن یں مف ےمیں موجsssود ے ے ہ ہ

ےکssاادراک کssرن اور اس پssوری طssرح گssرفت میں لان میں قssاری کی ے ےوتssا ک محاکssات نمائی اور اعانت کssرتی اور کبھی کبھی ایسssا بھی ہر ہے ہ ہے ہےاور اسssتعاروں کی غssیر موجssودگی ک بssاوجود غssزل اس لssی پراثssر اور ےلssو یsا لsو ب پ ہجاذب توج بن گئی ک اس میں مختلssف النsوع مsدرکات پ ہ ہ ہ ہے ہنssگ وجssود میں آتssا اس خیssال یں اس س جوآ ےبالمقابل رکھ دی گئ ہے ہ ے ہ ے ے

(‘‘ یں نگ ک سکت ۔کاآ ہ ے ہہ )۲۵۸ہےغالب کااختصاصی کارنssام ی ک انھssوں ن اردو شssاعری کssو ایssک ہ ہے ہ ہنگ کیا اور بعض مخصوص الفاظ م آ ہوقیع اور معتبر لفظیاتی نظام س ہ ے

Page 385: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

یں ہکو علامتی یا استعاراتی طور پssر بssار بssار برتssا گssو ی تکssرار شssعوری ن ہہےلیکن لاشعوری طور پر ان ک مخصوص تفکر کی آئین دار مثلا: ہ ے

م معنی الفاظ ، دشت، خورشید اور ان ک ، تماشا، جلو ہ’’ غالب ن آئین ے ہ ہ ےاں حدت ،روشنی ،تب و تssاب ، یں غالب ک ی ہکثرت س استعمال کی ے ۔ ہ ے ے

(‘‘ یں ت نظر آت ی اور سرخی ک بھی استعار ب ۔سیا ہ ے ہ ے ے )۲۵۹ہےاردو شssاعری کی روایت میں شssعر ک پssرد میں ذومعssنی گفتگssو ےیں کلاسssیکی ۔کرنا، علائم ورموز س بات کو ت دار بنانا کوئی نئی بssات ن ہ ہہ ے

ےشعرا بیان و بدیع ک توسط س عروض سخن کو آراسssت پیراسssت کssرت ہ ہ ے ےیں لفظی صssناعی اور حسssن کssاری ک متنssوع انssداز اپناناشssعر کی ےر ۔ ہ ہےا اگssرچ غssالب کی افتssاد ہجمالیاتی قدروں میں اضاف کا موجب بنتssا ر ہے۔ ہ ے ےطبع جدت پسندی کی طرف مائssل اور روایت س بغssاوت کی طلب گssار

ےتھی لیکن اس ک بssاوجود روایت س وابسssتگی اور قssدروں س جssڑ ے ے ےی وج ک فارسsssssی اور ش کلام غsssssالب کاخاص ی ن کی خsssssوا ہر ہے ہ ہ ہے۔ ہ ہ ے ہ، گلشssن ،چمن،صssیاد، ہاردوشاعری کی روایتی علامات یعنی شمع، پssروانیں رتی ہگلچیں، عندلیب اور بلبل وغیر بھی غssالب کssا موضssوع سssخن ٹھ ہ ہےلیکن اس جssدت ک سssاتھ ک غssالب ن ان میں نیssاپن پیssداکرک انھیں ے ہ ےیں روایsتی مضsامین کی جsدت درج ذیsل اشsعار ادی شان عطا کی ۔اجت ہ ہ

: ےمیں ملاحظ کیجی ہ

شمع:ہےشمع بجھتی تو اس میں س دھواں اٹھتا ے ہے

وا میر بعد ےشعل عشق سی پوش ہ ہ ہ

(۲۶۰(

Page 386: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ےیاں نفس کرتا تھا روشن شمع بزم ب خودی

ہجلو گل واں بساط صحبت احباب تھا

(۲۶۱(

ہےرخ نگار س سوز جاودانی شمع ے

ہےوئی آتش گل آب زندگانی شمع ہ

(۲۶۲(

وجز مرگ علاج ستی کا اسد کس س ہغم ے ہ

ون تک ر رنگ میں جلتی سحر ےشمع ہ ہے ہ

(۲۶۳(

ل بزم وا خوا ا یں یں ہکیا شمع ک ن ہ ہ ہ ہ ے

ی جاں گداز توغم خوار کیا کریں ہو غم ہ

Page 387: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

(۲۶۴(

ےاس شمع کی طرح س جس کو کوئی بجھا د ے

وں داغ ناتمامی وئوں میں ہمیں بھی جل ہ ے

(۲۶۵(

وئی ہداغ فراق صحبت شب کی جلی

ہےاک شمع ر گئی سو و بھی خموش ہ ہے ہ

ہےظلمت کد میں میر شب غم کا جوش ے ے

ہےاک شمع دلیل سحر سو خموش ہے

(۲۶۶(

Page 388: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ب�حسن فروغ شمع سخن دور اس ہے

ل دل گداخت پیدا کر کوئی ےپ ہ ے ہ

(۲۶۷(

: ہپروان

وائ یک نگ گرم اس ب�جاں در ہے ہہ ے ہ

ہپروان وکیل تر داد خوا کا ے ہے ہ

(۲۶۸(: ہچمن، گلشن، باغ، گلستاں وغیر

یں ہآبرو کیا خاک اس گل کی جو گلشن میں ن

یں ن جو دامن میں ن ہ گریباں ننگ پیرا ہ ہے

(۲۶۹(

ت گل ی اک بات جو یاں نفس واں نک ہےو ہ ہے ہ

ہےچمن کا جلو باعث مری رنگیں نوائی کا ہ

(۲۷۰(

Page 389: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ی ےبرشگال گری عاشق دیکھا چا ہ ہے ہ

ےکھل گئی مانند گل سو جا س دیوار چمن

(۲۷۱(

د اس قدر جس باغ رضواں کا ہستائش گر زا ہے

م ب خودوں ک طاق نسیاں کا ےو اک گلدست ے ہ ہے ہ ہ

(۲۷۲(

یں ب کار باغ کا ےیک ذر زمیں ن ہ ہہ

ےیاں جاد بھی فتیل لال ک داغ کا ے ہے ہ ہ

(۲۷۳(

ےباغ پا کر خفتانی ی ڈراتا مجھ ہے ہ

ےسای شاخ گل افعی نظر آتا مجھ ہے ہ

(۲۷۴(

Page 390: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ر ایک گل و لال پر خیال ہدوڑ پھر ہ ہے ے

وئ ےصد گلستاں نگا کا ساماں کی ہ ے ہ

(۲۷۵(

ار ناز کو تاک پھر نگا ہاک نو ب ہے ے ہ

وئ ر فروغ م س گلستاں کی ےچ ہ ے ے ے ہ ہ

(۲۷۶(قفس: گلچیں ؍صیاد ؍

ہےسبد گل ک تل بند کر گلچیں ے ے ے

یں ہمژد ا مرغ ک گلزار میں صیاد ن ہ ے ہ

(۲۷۷(

ر یک حلق تر دام کا ےیاد کر و دن ک ہ ہ ہ ہ

ےانتظار صید میں اک دید ب خواب تھا ہ

Page 391: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

(۲۷۸(

ہمثال ی مری کوشش کی ک مرغ اسیر ہے ہ

م خس آشیاں ک لی ےکر قفس میں فرا ے ہ ے

(۲۷۹(

وں، گر اچھا بھی ن جانیں میر شیون کو ےقفس میں ہ ہ

ونا برا کیا نواسنجان گلشن کو ہےمرا ہ

(۲۸۰(

مدم ت ن ڈر ہقفس میں مجھ س روداد چمن ک ہ ے ہ ے

و ہگری جس پ کل بجلی و میرا آشیاں کیوں ہ ہ ہے

(۲۸۱(عندلیب، بلبل، مرغ چمن:

غssالب کی شssاعری ۔عندلیب عربی اور بلبل فارسی زبان کالفssظ ہے: ےمیں ان علائم کی کارفرمائی دیکھی

ہوں گرمی نشاط تصور س نغم سنج ے ہ

Page 392: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

وں ہمیں عندلیب گلشن نا آفرید ہ

(۲۸۲(

ہچھڑک شبنم آئین برگ گل پر آب ہے ے

ار ہےا عندلیب وقت وداع ب ہ ے

(۲۸۳(

میں چمن میں کیاگیا گویا دبستان کھل گیاو گئیں ہبلبلیں سن کر مر نال غزل خواں ے ے

(۲۸۴(

و جیو ہمجھ کو ارزانی ر ، تجھ کو مبارک ہے

ہنال بلبل کادرد اور خند گل کا نمک ہ

(۲۸۵(

ر آشیاں ہا عندلیب، یک کف خس ب ے

ار ہےطوفان آمد آمد فصل ب ہ

Page 393: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

(۲۸۶(یں ک غsالب ن روایت کی ےمحول بالا امثال اس حقیقت کی عکاس ہ ہ ہنssگ یں کی بلک ان روایssتی علائم کssو نیارنssگ و آ ہآنکھ بند کssرک پssیروی ن ہ ہ ےےبخشا روایتی علامتیں ان کی غزل کو ب کیف بنان کی بجائ غssزل کی ے ے ۔

یں بقول ڈاکٹر عبادت بریلوی: ۔روایت میں اضاف کا تاثر دیتی ہ ے

ے’’غالب س قبل اردو شاعری میں رمssز و ایمssا کی روایت توموجssود تھیوا، و ت داری کی اتھوں پیssدا یںتھssاجو ان ک ہہلیکن اس میں ی بssانکپن ن ہ ہ ہ ے ہ ہاتھوں وجود میں آئی غالب ن اپنی فکر کی یں تھی جو ان ک ےکیفیت ن ۔ ہ ے ہہنسبت س اس رمز وایما کو زیاد ت دار بلک کسی حد تک پیچssدار بنادیssا ہہ ہ ےام آج کی شssاعری ام س جssاملیں ی اب ہ���اور اس طرح اس کی حssدیں اب ہ ۔ ے ہ، غالب ن آج س سو سssال قبssل ےک لی ایک ا سلوب کی حیثیت رکھتا ے ہے ے ے

(‘‘ ام کوایک اسلوب بنادیا… ۔اس اب )۲۸۷ہاجاتا ک علامتی شاعری ک پس پرد فن کار کااجتمssاعی شssعور ہک ے ہ ہے ہذیبی روایت ک پssرورد تھ اس کی جssڑیں غssالب جس ت وتssا ےکارفرمssا ہ ے ہ ہے۔ ہ

یں غالب انیسssویں صssدی ک ےدور تک ان ک کلام میں سرایت نظر آتی ۔ ہ ےذیب یں جن کی نظروں ک سssامن ان کی پسssندید ت ہ����ایک ایس شاعر ہ ے ے ہ ےمعاشssرتی زبssوں حssالی اور سیاسssی انحطssاط کی ا تھا ۔کا شیراز بکھر ر ہ ہاتھsا غsالب کااجتمsاعی ور ۔بدولت مغلی سلطنت کاآفتsاب اقبsال غsروب ہ ہ ہی وج ون پر افسssرد خssاطر تھssا ی م ہےشعور اس ثقافتی روایت ک بر ہ ہ ہ ے ہ ہ ے

ذیب کامssاتم ہ���ک و غزل ک روایتی اشاروں کنssایوں میں اس دم تsوڑتی ت ے ہ ہاد ی ک یں اسssلوبیاتی اعتبssار س غssالب کssا فssنی اجت ہکssرت نظssر آت ہے ہ ہ ے ۔ ہ ے ے ےانھوں ن روایتی علائم کو نئی صورت بخشی اور ایسی نئی علامتوں اورنssوز ناآشssناتھی مثلا: ہاشاروں کو اسssتعمال میں لائ جن س اردو غssزل ے ےزنی، ، دشن و خنجر، سیلاب، زنجیر، زنssداں، ر ، دیوان ہ���شب، انجم رخشند ہ ہ ہ، زن، خواب سحر، ظلمت کد بر و ر ہبیاباں، دشت، تیر و ترکش، تیزرو، ر ہ ہ دلیل سحر،حکایات خوں چکاں، دوری منزل، بیاباں، دارورسssن، باغبssانی،یں جن س اردو شssاعری ےصssحرا وغssیر کی علامssتیں اور اشssار ایس ہ ے ے ہ

Page 394: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ےغالب س قبل ناآشناتھی… ان علامات و اشssارات ن اردو شssاعری میں ے( ۔فنی اعتبار س ایک انقلاب پیدا کر دیا )۲۸۸ے

: ور ملاحظ کیجی ےدرج ذیل اشعار میں نئی علامتوں کاظ ہ ہ

وئی پھر انجم رخشند کا منظر کھلا ہشب ہ

ےاس تکلف س ک گویابت کد کا در کھلا ہ ے

(۲۸۹(

وں دیوان پر کیوں دوست کا کھائوں فریب ہگرچ ہ ہ

اتھ میں نشتر کھلا اں، ہآستیں میں دشن پن ہ ہ

(۲۹۰(

یں زنجیر س بھاگیں گ کیوں ےخان زاد زلف ے ہ ہ

ےیں گرفتار وفا زنداں س گھبرائیں گ کیا ے ہ

(۲۹۱(

Page 395: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

زنی ک دل ستانی ہےر ہ ہے ہ

وا ہل ک دل ،دل ستاں روان ہ ے ے

(۲۹۲(

وتا مارا جو ن روت بھی توویراں ہگھر ے ہ ہ

وتا وتا تو بیاباں ہبحر اگر بحر ن ہ ہ

(۲۹۳(

ر اک تیز رو ک ساتھ وں تھوڑی دور ےچلتا ہ ہ

بر کو میں وں ابھی را یں چانتا ن ہپ ہ ہ ہ

(۲۹۴(

ہےظلمت کد میں میر شب غم کا جوش ے ے

ہےاک شمع دلیل سحر سوخموش ہے

(۲۹۵(

Page 396: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ہےلکھت ر جنوں کی حکایات خوں چکاں ے

وئ مار قلم اتھ ےر چند اس میں ہ ے ہ ہ ہ

(۲۹۶(

ےر قدم دوری منزل نمایاں مجھ س ہے ہ

ےمیری رفتار س بھاگ بیاباں مجھ س ہے ے ے

(۲۹۷(

کن کی آزمائش ہےقدو گیسو میں قیس و کو ہ

اں دارو رسن کی آزمائش یںو م اں ہےج ہ ہ ہ ہ

(۲۹۸(ذیبی اور اجتمssاعی شssعور کی جھلssک ان علائم و رمssوز ہغالب ک ت ےےک پس منظرمیں دیکھی جاسکتی جن کا تعلssق م و سssاغر، سssاقی، ہے ے،دور جssام، مssرغ گرفتssار، بجلی، ےب خودی، خمssار تشssن کssامی ،بssزم م ے ہ ے، مغsنی آتش نفس، دامsان ہآشssیاں، انجمن آرائی، بsزم آرائی ،جssوش بsاد ےباغباں،کssف گssل فssروش جیس لفظی پیکssروں کی صssورت میں بssار بssاریں: ہوتا اردو غزل کی تاریخ میں ی علامتیں ایک نئی آواز ک مترادف ے ہ ہے۔ ہ

Page 397: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

د حق کی گفتگو و مشا ہر چند ہ ہ ہ

یں باد و ساغر ک بغیر ہےبنتی ن ہ ہے ہ

(۲۹۹(

ہبقدر ظرف ساقی خمار تشن کامی بھی ہے

وں ساحل کا ہجو تو دریائ م تو میں خمیاز ہ ہے ے ے

(۳۰۰(

یں غالب ہب خودی ب سبب ن ے ے

ہےکچھ تو جس کی پرد داری ہ ہے

(۳۰۱(

ہمیں اور بزم م س یوں تشن کام آئوں ے ے

وا تھا ہگر میں ن کی تھی تو ب ساقی کو کیا ہ ے

(۳۰۲(

Page 398: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

اتھ میں جام آگیا ہجاں فزا باد جس ک ے ہ ہے

و گئیں اتھ کی گویا رگ جاں ہسب لکیریں ہ

(۳۰۳(

ہےڈھونڈ اس مغنی آتش نفس کو جی ے

و جلو برق فنا مجھ ےجس کی صدا ہ ہ

(۳۰۴(

ر گوش بساط ہیاں شب کو دیکھت تھ ک ہ ہ ے ے

ہےدامان باغبان و کف گل فروش

(۳۰۵(

و یں کس کو کوئی موسم ت ہخزاںکیافصل گل ک ہ ے ہ

یں قفس اور ماتم بال و پر کا م ی ہےو ہے ہ ہ ہ

(۳۰۶(

ےل گئی ساقی کی نخوت قلزم آشامی مری

Page 399: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

یں ہموج م کی آج رگ مینا کی گردن میں ن ے

(۳۰۷(

وا گردن مینا پ خون خلق ہثابت ہے ہ

ےلرز موج م تری رفتار دیکھ کر ہے ے

(۳۰۸(ذیبی روایت ک زوال اور سماجی قssدروں ےغالب کی ایک اور غزل مغل ت ہ

وتی یعنی: ہےک شیراز بکھرن کانوح محسوس ہ ہ ے ہ ے

اں س ب محابا جل گیا ےدل مرا سوز ن ے ہ

آتش خاموش کی مانند گویا جل گیا

(۳۰۹(

یں ہدل میں ذوق وصل و یاد یار تک باقی ن

ہآگ اس گھر کو لگی ایسی ک جو تھا جل گیا

(۳۱۰(

Page 400: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

یں بلک آن وال ی ن ے غالب کی شاعری میں صssرف تssذکر ماضssی ے ہ ہ ہ ہے۔زمانوں کا شعور بھی ملتا و آفاقی اور ابدی صداقتوں ک شssاعر تھ ے ہ ہے۔ ےان کی شاعری کی متنوع سطحیں انھیں ایک جینئس فنکssار ثssابت کssرن: یںک ن میں حق بجانب یں ڈاکٹر فرمان فتح پوری ی ک ہک لی کافی ہ ے ہ ہ ۔ ہ ے ے

ہ’’ غالب ن اپن اشعار ک ایک ایssک لفssظ کssو’’ گنجین معssنی کاطلسssم‘‘ ے ے ےےبنان میں محکم بیان وبدیع ک جمل محاسن اور زبssان وبیssان ک سssار ے ہ ے ے

(‘‘ ہے۔رموز و نکات س کام لیا )۳۱۱ےےغالب ک لفظیاتی نظام کاغائر مطssالع کیاجssائ تssو بعض الفssاظ و ہ ے

ہےتراکیب اور استعاروں کااستعمال تواتر س ملتا جو اس بات کاثبوت ہے ےےک غssالب کssو ان الفssاظ و اسssتعاروں س غssیر معمssولی شssغف اور غssیر ہ

میت ک ےشعوری لگائو تھا اور ی ان ک مخصوص نظام فکر میں کلیدی ا ہ ے ہرسssت یں اگر کلام غالب ک ان کلیssدی الفssاظ، اسssتعاروں کی ف ہحامل ے ۔ ہنی ربssط تssو و ہترتیب دی جائ جن س انھیں یک گssون مناسssبت اور ذ ہے ہ ہ ے ے

وگی: ہکچھ یوں

ےآگ ،روشنی اور گرمی ک استعار۔ ے

ہآئین۔

ہنگ نگا۔ ہہ؍

ہاندیش۔

حیرت۔ساز۔آب۔تمنا۔کاغذ اور قلم۔ہمتحرک الفاظ وحرکی پیکر وغیر۔

Page 401: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

: ےڈاکٹر شمس الرحمن فاروقی کی رائ ملاحظ کیجی ہ ے

یں آگ، اں آگ اور روشنی ک اسssتعار کssثرت س ملssت ۔’’غالب ک ی ہ ے ے ے ے ہ ے،سوزش،جلنا، کرن، شعاع، خورشssید، بssرق، شssرار، شssمع اور ہآتش، شعلےتپش وغیر الفاظ اور ان س بنن والی صssورتیں ان ک کلام میں جابجssا ے ے ہاجائ ک غالب ک کلام کابنیادی بیرونی اسssتعار اگر ی ک یں ہبکھری پڑی ے ہ ے ہ ہ ۔ ہ

(External Metaphor(‘‘ وگا ۔)آگ تو غلط ن ہ ہ )۳۱۲ہے: ےاپن طرز کلام اور شاعری کی بابت غالب ک ی اشعار دیکھی ہ ے ے

وںاس سوزش دل س سخن گرم ےلکھتا �ب ہ

ےتارکھ ن سک کوئی مر حرف پر انگشت ے ہ

(۳۱۳(

ہوں گرمی نشاط تصور س نغم سنج ے ہ

وں ہمیں عندلیب گلشن نا آفرید ہ

(۳۱۴(

اں ر اندیش کی گرمی ک ہعرض کیجی جو ہ ہ ے

ہکچھ خیال آیا تھا وحشت کا ک صحرا جل گیا

(۳۱۵(

Page 402: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

اں مجھ ل ج یں ا ت ےآتش پرست ک ہ ہ ہ ے ہ

ائ شرر بار دیکھ کر ےسرگرم نال ہ ہ

(۳۱۶(

اں س ےآتش کد سین مرا راز ن ہ ہ ہے ہ

ار میں آو ےا وائ اگر معرض اظ ہ ے ے

(۳۱۷(

ائ شرر بار نفس ہےپھر گرم نال ے ہ ہ

وئ وئی سیر چراغاں کی ےمدت ہ ے ہے ہ

(۳۱۸(

ےجھ انتعاش غم ن پئ عرض حال بخشی ے ے

ہوس غزل سرائی، تپش فسان خوانی ہ

(۳۱۹(

Page 403: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

م اک بار جل گئ ےجلتا دل ک کیوں ن ہ ہ ہ ہے

ہا ناتمامی نفس شعل بار حیف ے

(۳۲۰(ےآتش، شssعل ،شssرر اور گssرمی ک اسssتعار غssالب کی تنssدی فکssر ے ہیں غssالب کی شخصssیت میں سرکشssی، بغssاوت، وت ۔کssانتیج معلssوم ہ ے ہ ہڈاکٹر اسلوب احمد انصssاری کی ۔توانائی اور چھاجان کا عنصر نمایاں تھا ے

ےرائ ک مطابق: ے

ے’’غالب کی ان عناصر س وابستگی ان کی طبیعت کی تنssدی، سرکشssیر کssو وتی و کسی بھی ایسی ش یssا مظ ہ���اور ب باکی کانتیج معلوم ے ہ ہے ہ ہ ے، جس میںمحض دید زیبی ،نرمی یں رکھت ہقبول کرن کی طرف میلان ن ے ہ ےمsار تسsلیم و، جsو و، و سرجوش ،تندی اور ب بsاکی ن ےاور دلآسائی ہ ہ ہ ے ہ ہ

لک پھلک ےشد مفروضssات ک لssی ایsک کھلا چیلنج و ان ک گssوارا، ے ہ ے ہ ہے۔ ے ے ہوت بلک ایک طssرح ک یں لوئوں س مطمئن اور آسود ن ےاور سریع الاثر پ ہ ے ہ ہ ہ ے ہوت یجssان ک قائssل معلssوم ےکس بssل ، شssرر افشssانی اور اضssطراب و ہ ے ہ

(‘‘ ۔یں… )۳۲۱ہ، بssرق، شssرر اور اسssی ہغالب ک ابتدائی دور کلام میں آتش، شssعل ےےنوع ک دیگر تلازمات کاذکر کثرت س ملتا جو گرمی فکssر س ان کی ہے ے ےون پssر نssاز تھssا ےخصوصی رغبت کاغماز غالب کو اپن ایرانی النسssل ہ ے ہے۔ ےاور زرتشssتی عقائssد میں آتش پرسssتی اور ’’آگ‘‘ کssو تکssوین ک عمssل

ا بقول اسلوب احمد انصاری: ہے۔کالازمی حص سمجھا جاتار ہ ہ

وگا ک آتش س غالب کی ی دلچسپی ان ک ے’’ی قیاس کرناشاید غلط ن ہ ے ہ ہ ہ ہوگی جس میں آگ ہ����تحت الشعور میںموجssود ایssرانی روایت کی وج س ے ہ

(‘‘ میت دی گئی ہے۔کو بڑی ا )۳۲۲ہرحال غالب ک مختصssر س دیssوان میں آگ، روشssنی اور گssرمی ےب ے ہ

ےک اسssتعاروں کی مسلسssل تکssرار اس بssات کssاثبوت ک ی غssالب ک ہ ہ ہے ے

Page 404: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

یں ان اسssتعاروں ۔مخصوص نظام فکر میں کلیدی الفاظ کادرج رکھssت ہ ے ہرسssت تssرتیب دی ہکی تعssداد اتssنی زیssاد ک اشssعار کی ایssک طویssل ف ہ ہے ہ

: ےجاسکتی اس سلسل میں منتخب اشعار ملاحظ کیجی ہ ے ہے۔

ستی عشق خان ویراں ساز س ےرونق ہ ہے ہ

یں ہانجمن ب شمع گر برق خرمن میں ن ہے ے

(۳۲۳(

وتا آزادوں کو بیش ازیک نفس یں ہےغم ن ہ ہ

م یں روشن شمع ماتم خان ہبرق س کرت ہ ہ ے ے

(۳۲۴(

اں تاب کادھوکا ہلوگوں کو خورشید ج ہے

اں اور وں میں اک داغ ن ہر روز دکھاتا ہ ہ

(۳۲۵(

ےچھوڑا م نخشب کی طرح دست قضا ن ہہ

وا تھا نوز اس ک برابر ن ہخورشید ہ ے ہ

Page 405: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

(۳۲۶(

ہےآگ س پانی میں بجھت وقت اٹھتی صدا ے ے

ہےر کوئی درماندگی میں نال س ناچار ے ے ہ

(۳۲۷(

وں غالب اسیری میں بھی آتش زیر پا ہبسک ہ

ہموئ آتش دید حلق مری زنجیر کا ہے ہ ے

(۳۲۸(

اں س ب محابا جل گیا ےدل مرا سوز ن ے ہ

آتش خاموش کی مانند گویا جل گیا

(۳۲۹(

ستی ن عشق و ناگزیر الفت ہسراپا ر ہ

وں اور افسوس حاصل کا ہعبادت برق کی کرتا

Page 406: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

(۳۳۰(

ر ابر آب تھا ہشب ک برق سوز دل س ز ہ ے ہ

ر ٭اک حلق گرداب تھا ہشعل جوال ہ ہ ہ

(۳۳۱(

و ک پھر ن تھمتا ہرگ سنگ س ٹپکتا و ل ہ ہ ہ ے

وتا و ی اگر شرار ہجس غم سمجھ ر ہ ہ ہے ے

(۳۳۲(

ستی غافل یں فرصت ہیک نظر بیش ن ہ

ون تک ےگرمی بزم اک رقص شرر ہ ہے

(۳۳۳(

ہجی جل ذوق فنا کی ناتمامی پر ن کیوں ے

ر چند آتش بار یں جلت نفس ہےم ن ہ ے ہ ہ

(۳۳۴(

Page 407: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ہےرخ نگار س سوز جاودانی شمع ے

ہےوئی آتش گل، آب زندگانی شمع ہ

(۳۳۵(

ب�سای مرا مجھ س مثل دو د بھاگ اس ہے ے ے ہ

را جائ ہےپاس مجھ آتش بجاں ک کس س ٹھ ے ہ ے ے

(۳۳۶(

ہ صاعق و شعل و سیماب کا عالم ہ ہے

یں گو آئ ی سمجھ میں مری آتا ن ےآنا ہ ہ

(۳۳۷(

ب�نگ گرم س اک آگ ٹپکتی اس ہے ے ہہ ہ

ے چراغاں خس و خاشاک گلستاں مجھ س ہے

(۳۳۸(

Page 408: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

و ہ ننگ سین دل اگر آتش کد ن ہ ہ ہ ہے

یں ہ عار دل نفس اگر آذر فشاں ن ہے

(۳۳۹(

ےاک شرر دل میں اس س کوئی گھبرائ گا کیا ے ہے

یں ت وا ک م کو، جو ہآگ مطلوب ے ہ ہ ہ ہے

(۴۴۰(

یں ، ی و آتش غالب ہعشق پر زور ن ہ ہے ہ

ےک لگائ ن لگ اور بجھائ ن بن ہ ے ے ہ ے ہ

(۴۴۱(

وگا ہعجز س اپن ی جانا ک و بد خو ہ ہ ہ ے ے

ہنبض خس س تپش شعل سوزاں سمجھا ے

(۴۴۲(

ہن شعل میں ی کرشم ن برق میں ی ادا ہ ہ ہ ے ہ

Page 409: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

؟ ہےکوئی بتائو ک و شوخ تند خو کیا ہ ہ

(۴۴۳(

ا وں ورن غافل بار ہمیں عدم س بھی پر ہ ہ ے ے

ےمیری آ آتشیں س بال عنقا جل گیا ہہ

(۴۴۴(

ےو آک خواب میں تسکین اضطراب تو د ے ہ

ےول مجھ تپش دل مجال خواب تو د ے ے

(۴۴۵(: ہآئین

میت کاحامssل ‘‘ کلیدی ا ہغالب ک مرغوب استعاروں میں لفظ’’آئین ہ ےے دیگssر کلیssدی الفssاظ و تssراکیب کی ب نسssبت غssالب ن اس لفssظ ہ ہے۔ر جگ ادی کارنssام ی ک ہکااسssتعمال سssب س زیssاد کیssا ان کssا اجت ہ ہ ہے ہ ہ ہ ہے ہ ےیں شssان الحssق حقی ۔انھوں ن اس لفظ س نت نئ معنی اختراع کی ہ ے ے ے ے

ےکی رائ ک مطابق: ے

ے’’ آئین کی مختلف صفات کی نسبت س غالب ن اس لفظ کو مختلssف ے ےہمعنی میں اس طرح استعمال کیssا ک ی ن صssرف اسssتعار بلک لغت بن ہ ہ ہ ہ ہے

(‘‘ )۳۴۶ہے۔گیا

Page 410: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

یssات س تعلssق ےی بڑا پرمعنی اسssتعار جssو ایssک طssرف ان کی ال ہہ ہے ہ ہستی حقیقت اصلی کssا ایssک پرتssو ن ک اصssل ہرکھتا یعنی ی نظری ک ہ ہے ہ ہ ہ ہ ہےہحقیقت یا قائم بالذات وجود دوسری طرف لsڑکپن کی نرگسsیت س ک ے ۔وگssئی ہےآئین کی بھرمssار ابتssدائی کلام میں زیssاد ملssتی بعssد میں کم ہ ہے ہ ے

ہاس میں کچھ بیدل کی پیروی کو بھی دخل کیونک فارسssی شssعرا میں ہےدوسssر شssعرا ک اں ملتssا ےآئین کا ب تحاشا استعمال جیسا بید ک ے ۔ ہے ہ ے ب� ے ے

( یں ۔اں اس کا عشر عشیر بھی ن ہ )۳۴۷ہیں ہغالب ن لفظ آئین ک تال میل س ب شمار تراکیب وضssع کی ے ے ے ہ ے، کشssور ، آئین سssاز، آئین دل، تپش آئین ہمثلا آئین دار، آئین داری، آئین خssان ہ ہ ہ ہ ہ ہ، ، زنssوائ آئین ، خاکسssتر آئین ، گssرمی آئین ، آب آئین ، رخ آئین ،شمع آئین ہآئین ے ہ ہ ہ ہ ہ ہ

اری، آئین انتظار، آئین تمثال، آئین تصویر نماوغیر اد ب ہ۔آئین دیوار، آئین ب ہ ہ ہ ہ ہ ہ ہ

ےڈاکٹر اسلوب احمد انصاری غssالب کی لفssظ آئین س دلچسssپی کssو ہےکلاسsssیکی فارسsssی تلمیحsssات س اسsssتفاد اور اسsssلامی فکsssر ک ے ے

یں: وئ لکھت ون کو قرار دیت ہسرچشموں س مستفیض ے ے ہ ے ے ہ ے

ے’’دل ک لی آئین کاامیج غالب ک کلام میں مختلف سیاق و سssباق میں ے ے ےاں کلیدی الفاظ میں س ایک اور ہےب کثرت استعمال کیاگیا ی ان ک ے ہ ے ہ ہے۔ ہآئین اور عکس لازم ہاس س ان کی طبعی رغبت اور رجحان کاپت چلتا ۔ ہے ہ ے… محی ی میں پڑتssا یں ک عکس آئیssن ہےو ملssزوم کی حیssثیت رکھssت ہ ے ہ ہ ےیں اور کچھ وئ اں بھی ی دونssوں پیکssر مسssتعمل ہالدین ابن عربی ک ے ہ ہ ہ ےری معنssویت مسssتتر و ان یں ک غالب کی شssاعری میں جssو گ ہعجب ن ہے ہ ہ ہےک فکsssری مsssزاج ک علاو اسsssلامی فکsssر س مسsssتعار ان علائم میں ہ ے ےو ک غssالب متssداول علssوم س کمssاحق واقفیت وئی ہدلچسssپی س پیssدا ے ہ ہ ہ ے

(‘‘ ے۔رکھت تھ )۳۴۸ے: ‘‘ پر مبنی اشعار کی جدتیں ملاحظ کیجی ےاس کلیدی لفظ’’ آئین ہ ہ

ہےمدعا، محو تماشائ شکست دل ے

ےآئین خان میں کوئی لی جاتا مجھ ہے ے ے ہ

Page 411: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ہےشور تمثال کس رشک چمن کا یارب

ےآئین بیض بلبل نظر آتا مجھ ہے ہ ہ

وں جوں شمع ہحیرت آئین انجام جنوں ہ

ےکس قدر داغ جگر شعل اٹھاتا مجھ ہے ہ

ہےحیرت فکر سخن ساز سلامت اسد

ےدل پس زانو آئین بٹھاتا مجھ ہے ہ ے

(۳۴۹(

نوز یں صیقل آئین ہیک الف بیش ن ہ ہ

و ں میں جب س ک گریباں سمجھا ہچاک کرتا ے ہ

(۳۵۰(

یں سکتی ہلطافت ب کثافت جلو پیدا کر ن ہ ے

Page 412: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

اری کا ہچمن زنگار آئین باد ب ہ ہے

(۳۵۱(

ہخود آرا وحشت چشم پری س شب و بدخوتھا ے

ہک موم آئین تمثال کو تعویذ بازو تھا ہ

(۳۵۲(

م ہسیماب پشت گرمی آئین د ہے ے ہ

یں دل ب قرار ک وئ ےحیراں کی ے ہ ے ہ ے

(۳۵۳(

ہدیر و حرم آئین تکرار تمنا

یں ہواماندگی شوق تراش پنا ہے ے

(۳۵۴(

ری قاتل ہوائ سیر گل آئین ب م ے ہ ے ہ

ہک انداز بخوں غلطیدن بسمل پسند آیا

Page 413: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

(۳۵۵(

یں ذوق ستم تو دیکھ ہاپن کو دیکھتا ن ے

و ہآئین تاک دید نخچیر س ن ہ ے ہ ہ ہ

(۳۵۶(

ےدید تا دل یک آئین چراغاں،کس ن ہ ہ

ہخلوت ناز پ پیرای محمل باندھا ہ

ہسبح واماندگی شوق و تماشا منظور!

ہجاد پر زیور صد آئین منزل باندھا ہ

(۳۵۷(

وں وں ن کیوں و خود بیں و خود آرا ت ہسچ ک ہ ہ ہ ے ہ

ےبیٹھا بت آئین سیما مر آگ ے ہ ہے

Page 414: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

(۳۵۸(

ہےسب کو مقبول دعوی تری یکتائی کا

وا ہروبرو کوئی بت آئین سیما ن ہ ہ

(۳۵۹(

میں ب درد! خود بینی س پوچھ ےب خبر مت ک ے ہ ہہ ے

ہقلزم ذوق نظر میں آئین پایاب تھا

(۳۶۰(

ہتماشا ک ا محو آئین داری ے ہ

یں م دیکھت ہتجھ کس تمنا س ے ہ ے ے

(۳۶۱(

نوز یں ہآرائش جمال س فارغ ن ہ ے

ہپیش نظر آئین دائم نقاب میں ہے

(۳۶۲(

Page 415: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ب�حیرت فکر سخن ساز سلامت اس ہے

ےدل پس زانو آئین بٹھاتا مجھ ہے ہ ے

(۳۶۳(

ن کی وضع یاد تھی ےکب مجھ کوئ یار میں ر ہ ے ے

ہآئین دار بن گئی حیرت نقش پا ک یوں ہ

(۳۶۴(

ےگردش ساغر صد جلو رنگیں تجھ س ہ

ےآئین داری یک دید حیراں مجھ س ہ ہ

(۳۶۵(

ر تا ب ذر دل و دل آئین ہاز م ہے ہ ہ ہ

ت ک مقابل آئین ہطوطی کو شش ج ہے ے ہ

(۳۶۶(نظر: نگا ہ؍نگ ہہ؍

Page 416: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ہبڑاشاعر جن مضامین، اسssتعاروں یssاپیکروں کssو بssار بssار برتتssا و ہےیں ی تکرار اس ب لطssف م حیثیت رکھت ےاس کی علامتی کائنات میں ا ہ ہ ے ہیں رکھتی جsو)مثلا( تsرقی ہیکسانیت اور تکرار مضامین س کوئی علاق ن ہ ےار ہ����پسندشاعری میں پائی جاتی اس کی بssڑی وج ی ک علامssتی اظ ہ ہے ہ ہ ہے۔میت اختیار کرتا چلتا اور شاعر کssا ہےمختلف سیاق و سباق میں مختلف ا ہن ک بssاعث معssنی کی کssثرت ےوجssدانی تاکیssدی اشssغال بھی بssدلت ر ے ہ ے

( وتی جاتی ہے۔پیدا )۳۶۷ہی کلیsssدی الفsssاظ میں شsssمار ہنگ یsssا نگsssا کsssو غsssالب ک ایس ے ے ہ ہہ

ےکیاجاسکتا کیssونک انھssوں ن جssا بجssا نگssا اور مژگssاں اور نگ کssو اپssن ہ ہ ے ہ ہےہےمنفssرد خیssالات ک ابلاغ ک لssی اسssتعمال کیssا اور اس لفssظ کssو اکssثر ے ے ےٹ کر بڑ لطیف انداز میں برتا اس سلسssل میں ےروایتی معنوں س ہے۔ ے ہ ے

: ےدرج ذیل اشعار ملاحظ کیجی ہ

یں یا رب دل ک پار وئی جاتی یں کیوں ےو نگا ہ ہ ہ ہ

و گئیں ی قسمت س مژگاں ہجو مری کوتا ے ہ

(۳۶۸(

ت دنوں میں تغافل ن تیر پیدا کی ےب ے ہ

ر نگا س کم ہےو اک نگ ک بظا ے ہ ہ ہ ہہ ہ

(۳۶۹(

ہےشکن زلف عنبریں کیوں

Page 417: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

؟ ہےنگ چشم سرم سا کیا ہ ہہ ہ

(۳۷۰(

ب�نگ گرم س اک آگ ٹپکتی اس ہے ے ہہ

ے چراغاں خس و خاشاک گلستاں مجھ س ہے

(۳۷۱(

ہناکامی نگا برق نظار سوز ہے ہ

یں ک تجھ کو تماشا کر کوئی ےتو و ن ہ ہ ہ

(۳۷۲(

ہےخموشیوں میں تماشا ادا نکلتی

ہےنگا دل س تر سرم سا نکلتی ہ ے ے ہ

(۳۷۳(

وا نقاب میں ان ک ایک تار ےابھرا ہے ہ

و وں میں ک ی ن کسی کی نگا ہمرتا ہ ہ ہ ہ ہ

Page 418: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

(۳۷۴(

ہےمحابا کیا میں ضامن ادھر دیکھ

ا کیا یدان نگ کا خوں ب ہش ہہ ہ

(۳۷۵(

و ہدیکھو مجھ جو دید عبرت نگا ہ ہ ے

ہےمیری سنو جو گوش نصیحت نیوش

(۳۷۶(

ائ تیز تیز ےتو اور سوئ غیر نظر ہ ے

ائ دراز کا ےمیںاور دکھ تری مژ ہ ہ

(۳۷۷(

ہےجلو از بسک تقاضائ نگ کرتا ہہ ے ہ ہ

ونا ر آئین بھی چا مژگاں ہجو ہے ہے ہ ہ

Page 419: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

(۳۷۸(

وں تا ہنگا ب محابا چا ہ ے ہہ

ائ تمکیں آزما کیا ےتغافل ہ

(۳۷۹(

یں شوق ن بند نقاب حسن ےوا کر د ہ ے

ا یں ر ہغیر از نگا اب کوئی حائل ن ہ ہ

(۳۸۰(

وں میں، ک ہےمقتل کو کس نشاط س جاتا ہ ہ ے

ہپر گل خیال زخم س دامن نگا کا ے

(۳۸۱(

ر بیداد کو جا یں جو ہدرخور عرض ن ہ

ےنگ ناز سرم س خفا میر بعد ے ے ہے ہہ

(۳۸۲(

Page 420: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ہہابرو س کیا اس نگ ناز کو پیوند ہ ہے ے

ہے تیر مقرر مگر اس کی کماں اور ہے

(۳۸۳(

یں ہمت مردمک دید میں سمجھو ی نگا ہ ہ

یں ہیں جمع سویدائ دل چشم میں آ ے ہ

(۳۸۴(

ہدل س تری نگا جگر تک اتر گئی ے

دونوں کو اک ادا میں رضا مند کر گئی

ےنظار ن بھی کام کیاواں نقاب کا ے

ر نگ تر رخ پر بکھر گئی ےمستی س ہہ ہ ے

(۳۸۵(

، حوصل ساقی، نگا مست ہدیدار باد ہ ہ

Page 421: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ہےبزم خیال میکد ب خروش ے ہ

(۳۸۶(

ی پر دل میں جب اتر جاو ےو نیشتر س ہ ہ

ی ےنگا ناز کو پھر کیوں ن آشنا ک ہ ہ ہہ

(۳۸۷(

م گل ہکرن گئ تھ اس س تغافل کا ہ ے ے ے ے

و گئ ی نگا ک بس خاک ےکی ایک ہ ہ ہ ہ

(۳۸۸(

ہےتکلف برطرف جانستاں تر لطف بد خویاں

ہےنگا ب حجاب ناز تیغ تیز عریاں ے ہہ

(۳۸۹(

ےحسرت ن لا رکھا تری بزم خیال میں

یں جس ےگلدست نگا سویدا ک ہ ہہ ہ

Page 422: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

(۳۹۰(: ہاندیش

یں: ہمحمد عرفان طرز غالب کی بابت لکھت ے

ے’’غالب کافکر اپن مزاج اور طبیعت ک لحاظ س میٹافزیکssل کنسssیٹ ) ے ےMeta Physical Conciet وراتsssssرادی تصsssssاورانفPersonal

Mythologyالبsعار ک مطsالب ک اشsی غsی لsاس ے)س قsریب تsر ے ے ہے۔ ےیںEsotericمسssتور وت یں اور ان ک الفssاظ بھی اصssطلاحی ۔وت ہ ے ہ ے ہ ے ہ

ی مخصوص زبان Personalہاصطلاح کامطب Idiomاssاگر ایس ۔س ہے ےوتا تو اس کی ضرورت ن پڑتی ک ناقدین اور شارحین ان ک کلام کی ےن ہ ہ ہ ہ

(‘‘ )۳۹۱۔شرحیں تیار کریں…یم ن کی جائ ’’گنجین معنی ہغالب ک کلیدی الفاظ کی جب تک تف ے ہ ہ ے

ی وج ک غsالب ک شssاعری ان ک اپssن یں کھل سssکتا ی ےکاطلسم‘‘ ن ے ے ہ ہے ہ ہ ۔ ہی اور آج بھی غssالب کی مشssکل پسssندی ہزمssان میں ایssک معم بssنی ر ہ ےیم کلام غssالب ک لssی شssرحیں لکھی وئی اور تف ےموضssوع تنقیssد بssنی ے ہ ہے ہ

یں گی یں اور لکھی جاتی ر ی ۔جار ہ ہ ہ

م شssاعری ک ت مضssبوط تھی و عssام ف ےغالب کی قssوت متخیل ب ہ ہ ۔ ہ ہہحق میں ن تھ اسی لی و الفاظ کو ان کی صاف اور سssاد شssکل میں ہ ے ے ہیں برتت بلک بعض اوقات الفاظ کو بطور اصطلاح یا بطور قssول محssال ہن ے ہیں اور الفssاظ ک لغssاتی معنssوں کی بجssائ اصssطلاحی و مssرادی ےبرتssت ے ہ ے‘‘ کلام غssالب میںایssک ایسssا کلیssدی یں لفظ ’’اندیش ہمعنوں پر زور دیت ۔ ہ ے

ےلفظ جس بطور اصssطلاح اسssتعمال کیاگیssا محمssد عرفssان کی رائ ہے۔ ے ہےےک مطابق:

ا س لssی انھssوں ن ے’’ غالب کافکر اور شعرا ک فکssر س مختلssف تھssا ے ۔ ے ےغالب ن جابجا لفظ اندیش کو اصطلاحا اسssتعمال ہاس کانام اندیش رکھا ے ۔ ہ

ےکیا فکر غالب کانام اندیش انھوں ن اس لفظ کو اور تصssورات س ے ہے ہ ہے۔

Page 423: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

اں اس کاصریح احساس ہبھی تعبیر کیا لیکن پس منظر میں غالب ک ی ے ہے(‘‘ ہے۔ ک ان کافکر جداگان ہ ہ )۳۹۲ہے

: ےاسی رائ ک تناظر میں درج ذیل اشعار دیکھی ے ے

اں ر اندیش کی گرمی ک ہعرض کیجی جو ہ ہ ے

ہکچھ خیال آیا تھا وحشت کا ک صحرا جل گیا

(۳۹۳(

وں ہنازش ایام خاکستر نشینی کیا ک

لوئ اندیش وقف بستر سنجاب تھا ہپ ے ہ

(۳۹۴(

تو اور آرائش خم کا کلائ دور دراز ےمیں اور اندیش ہ ہ

(۳۹۵(

ی گرمی گر اندیش میں ہےاتھ دھو دل س ی ے ہ ے ہ

با س پگھلا جائ ہےآبگین تندی ص ے ے ہ ہ

Page 424: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

(۳۹۶(

ہن لائی شوخی اندیش تاب رنج نومیدی ہ

د تجدید تمنا ہےکف افسوس ملنا ع ہ

(۳۹۷(حیرت:

ےحیرت،تحیر، حیرت کد اور حیرانی جیس کلیدی الفاظ بیشتر آئین ے ہیں مضامین حssیرت کی فssراوانی غssالب کی ۔کی نسبت س باندھ گئ ہ ے ے ےہے۔فلسف تصوف س دلچسپی کی طرف ایک اشار درج ذیل اشعار میں ہ ے ہ

: ےمضامین کاتنوع ملاحظ کیجی ہ

سادگی یک خیال شوخی صد رنگ نقشنوز ہحیرت آئین جیب تامل ہے ہ

(۳۹۸(

وں جوں شمع ہحیرت آئین انجام جنوں ہ

ےکس قدر داغ جگر شعل اٹھاتا مجھ ہے ہ

Page 425: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

وں اور حیرت جاوید مگر ذوق خیال ہمیں

ےب فسون نگ ناز ستاتا مجھ ہے ہہ ہ ہ

ب�حیرت فکر سخن ساز سلامت اس ہے

ےدل پس زانو آئین بٹھاتا مجھ ہے ہ ے

(۳۹۹(

ہتحیر گریباں گیر ذوق جلو پیرائی ہے

ر آئین کو جوں بخی گیرائی ہملی جو ہ ہ ہے

(۴۰۰(

ا! ا اقبال تمنا ہتمثال تماشا ہ

ہعجز عرق شرم ا آئین حیرانی ے ے

(۴۰۱(

Page 426: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ل بینش ن ب حیرت کد شوخی ناز ہا ہ ے ہ

ر آئین کو طوطی بسمل باندھا ہجو ہ

(۴۰۲(

ےکس کاسراغ جلو حیرت کو ا خدا ہے ہ

ت انتظار ہےآئین فرش شش ج ہ ہ

(۴۰۳(

ن کی وضع یاد تھی ےکب مجھ کوئ یار میں ر ہ ے ے

ہآئین دار بن گئی حیرت نقش پا ک یوں ہ

(۴۰۴(

ےگردش ساغر صد جلو رنگیں تجھ س ہ

ےآئین داری یک دید حیراں مجھ س ہ ہ

(۴۰۵(

Page 427: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ود ایک د و مش ود و شا ہےاصل ش ہ ہ ہ

د کس حساب میں وں پھر مشا ہےحیراں ہ ہ ہ

(۴۰۶(

ستی فضائ حیرت آباد تمنا ہےمری ے ہ

یں نال و اسی عالم کا عنقا ت ہےجس ک ہ ہ ہ ے ہ ے

(۴۰۷(

ر دم مجھ کو ہوائ دیوانگی شوق ک ہ ے

ونا ی حیراں ہآپ جانا ادھر اور آپ ہ

(۴۰۸(

وں دل کو روئوں ک پیٹوں جگر کو میں ہحیراں ہ

و تو ساتھ رکھوں نوح گر کو میں ہمقدور ہ

(۴۰۹(

ہےصفائ حیرت آئین سامان زنگ آخر ہ ے

Page 428: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ہےتغیر آب بر جاماند کا پاتا رنگ آخر ہ

(۴۱۰(ساز:

ہے۔لفظ’’ساز‘‘ غالب کی شssاعری میں ذومعنssویت کssا حامssل شssعرےمیں معنوی وسعت پیداکرن ک لی و اس لفظ کا تنssاظر تبssدیل کssرک ہ ے ے ے

یں بقول اسلوب احمد انصاری: ہبار بار استعمال کرت ے

اں ن صرف اکثر آیssا بلک بssالعموم ایssک کلیssدی ہ’’ ساز کالفظ غالب ک ہے ہ ہ ے(‘‘ ہے۔علامت کادرج رکھتا اور اس کاتعلق آواز س ے ہے )۴۱۱ہ

ائ راز کا ی نوا یں تو ےمحرم ن ہ ہ ہے ہ

ہےیاں ورن جو حجاب پرد ساز کا ہ ہے ہ

(۴۱۲(

وں ن پرد ساز ہن گل نغم ہ ہ ہ ہ

وں اپنی شکست کی آواز ہمیں

(۴۱۳(

ر قطر ساز انا البحر ہےدل ہ ہ

Page 429: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

مارا پوچھنا کیا یں ہم اس ک ہ ے ہ

(۴۱۴(

ےجاں کیوں نکلن لگتی تن س دم سماع ہے ے

ہےکیاو صدا سمائی چنگ و رباب میں ہ

(۴۱۵(

ائ ساز عشرت تھا اس جوم نغم ب�واں ے ہ ہ ہ

ناخن غم یاں سر تار نفس مضراب تھا

(۴۱۶(

ائ غم کو بھی ا دل غنیمت جانی ےنغم ے ے ہ ہ

ستی ایک دن و جائ گا ی ساز ہب صدا ہ ے ہ ے

(۴۱۷(

یں فیض چمن س ب کار ےسازیک ذر ن ے ہ ہ

ار ہسای لال ب داغ سویدائ ب ے ے ہ ہ

Page 430: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

(۴۱۸(

ہےپیکر عشاق ساز طالع ناساز

ہےنال گویا گردش سیار کی آواز ہ ہ

(۴۱۹(

نگ شکایت کچھ ن پوچھ ہوں سراپا ساز آ ہ ہ

تر ک لوگوں میں ن چھیڑ تو مجھ ی ب ے ی ے ہ ہ ہ ہ ہے

(۴۲۰(

ےر رنگ سوز پرد یک ساز مجھ ہے ہ ہ

ےبال سمندر، آئین ناز مجھ ہے ہ

(۴۲۱( ےالغرض لفظ’’ساز‘‘ غالب ک تلازمات خیال میں رنگ بدل بssدل کssر

وتا اور معنی آفرینی کاسبب بنتا ر ہے۔ظا ہ ہ

آب:

Page 431: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ےغالب کاکمال سخن گوئی ی ک و ایک ساد اور سssامن ک لفssظ ے ہ ہ ہ ہے ہےیا ترکیب کوکلیدی لفظ کssادرج د کssر اس اپssن مخصssوص خیssالات ک ے ے ے ہ

یں ایس الفssاظ کلام غssالب میں مکssرر اور بssار بssار ےابلاغ کاوسیل بنssات ۔ ہ ے ہنی کیفیت کی آئین ر بssار ن صssرف شssاعر کی ذ یں اور وت ہاسssتعمال ہ ہ ہ ہ ے ہیں بلک معنی آفرینی اور غزل کی مجموعی فضا پر بھی اثssر ہداری کرت ہ ےیں مثلا درج ذیل غزل میں’’آب‘‘ کی رعssایت س اسssتعاروں وت ےانداز ۔ ہ ے ہ

: ےکی کارفرمائی ملاحظ کیجی ہ

ر ابر آب تھا ہشب ک برق سوز دل س ز ہ ے ہ

ر اک حلق گرداب تھا ہشعل جوال ہ ہ ہ

واں کرم کو عذر بارش تھا عناں گیر خرامہگری س یاں پنب بالش کف سیلاب تھا ے ے

ےجلو گل ن کیا تھا واں چراغاں آب جو ہ

ےیاں رواں مژگان چشم تر س خون ناب تھا

(۴۲۲( ہلفssظ’’ آب‘‘ پssر مبssنی درج ذیssل اشssعار میں معssنی کssاتنوع ملاحظ

: ےکیجی

Page 432: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

نگ ہےمقدم سیلاب س دل کیا نشاط آ ہ ے

ےخان عاشق مگر ساز صدائ آب تھا ہ

(۴۲۳(

وا خشک ہدریائ معاصی تنک آبی س ے ے

وا تھا ہمیرا سر دامن بھی ابھی تر ن ہ

(۴۲۴(

ہجس قدر روح نباتی جگر تشن ناز ہے

ہد تسکیں ب دم آب بقا موج شراب ہے ے

(۴۲۵(

ہےصفائ حیرت آئین سامان زنگ آخر ہ ے

ہےتغیر آب بر جاماند کا پاتا رنگ آخر ہ

(۴۲۶(

ن م وں خرق و سجاد ر ےرکھتاپھروں ہ ہ ہ ہ

Page 433: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

وا کی وئی دعوت آب و ےمدت ہ ہے ہ

(۴۲۷(

ی مارا دل س ہجلو زار آتش دوزخ ہ ہ

ہےفتن شور قیامت کس٭ کی آب وگل میں ہ

(۴۲۸(

ستی س کر کیا سعی آزادی ائ ےکشا کش ے ہ ے ہ

ہوئی زنجیر موج آب کو فرصت روانی کی

(۴۲۹(

ہےکر قتل لگاوٹ میں تیر ا رو دنیا ے

ےتری طرح کوئی تیغ نگ کو آب تو د ہہ

(۴۳۰(

ہچھڑک شبنم آئین برگ گل پر آب ہے ے

ار ہےا عندلیب وقت وداع ب ہ ے

Page 434: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

(۴۳۱(تمنا:

ےغssالب ک فکssر و فن میں تمنssا، ذوق وشssوق، دائمی اضssطراب اوریں میت رکھت ۔آرزو مندی ک مضامین بنیادی ا ہ ے ہ ے

ےڈاکssٹر فرمssان فتح پssوری ن اپssن مقssال ’’تمنssا کادوسssرا قssدم اور ے ےہغالب‘‘ میں قارئین کی توج اس امر کی طرف مبssذول کی ک لفssظ’’ ہے ہن کی کلید اوراپssن کلام میں انھssوں ن اس ےتمنا‘‘ غالب ک مفکران ذ ے ہے ہ ہ ےل غssالب ےلفssظ کی تکssرار بطssور اسssتعار کی گویssاعلام اقبssال س پ ہ ے ہ ہے۔ ہ( ے۔زندگی اور عمل کا اصssل محssرک تمنssا اور آرزو کssو قssرار د چک تھ ے ے

۴۳۲(یں ۔غssالب ک نزدیssک تمنssا کی کssوئی مssنزل اور آخssری حssد مقssررن ہ ے

اں تی ی ی آگ بڑھssتی ر ہ���تمنssاخوب س خssوب تssر کی تلاش میں آگ ہے ہ ے ہ ے ےوتssا شssوق یں تمناکاسفر کبھی تمssام ن یں ۔پیچھ پلٹن کا کوئی سوال ن ہ ہ ۔ ہ ے ےوتی اسی لی ڈاکٹر فرمان فتح پوری لفظ تمنا کی یں ےکی کوئی منزل ن ہ ہ

( یں ۔تکرار کو بطور استعار فلسف آثار بناکر پیش کرت ہ ے ہ )۴۳۳ہ ےکلام غالب میں اس کلیدی لفظ س متعلssق خیssالات کی رنگssارنگی

: ےدرج ذیل اشعار میںدیکھی

اں تمنا کا دوسرا قدم یارب ہ ک ہے

ےم ن دشت امکاں کو ایک نقش پا پایا ہ

(۴۳۴(

Page 435: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ہدیر و حرم آئین تکرار تمنا

یں ہواماندگی شوق تراشت پنا ہے ے

(۴۳۵(

ہوں میں بھی تماشائی نیرنگ تمنای بر آو یں کچھ اس س ک مطلب ےمطلب ن ہ ہ ے ہ

(۴۳۶(

ےخیال مرگ کب تسکیں دل آزرد کو بخش ہ

ہمر دام تمنا میں اک صید زبوں و بھی ہے ے

(۴۳۷(

ہعشرت پار دل زخم تمنا کھانا

ونا ہلذت ریش جگر ، غرق نمکداں

ل تمنا مت پوچھ ہعشرت قتل گ ا ہہ

Page 436: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ونا ہعید نظار شمشیر کا عریاں ہے ہ

(۴۳۸(

ہےگل شوق کو دل میں بھی تنگی جا کا ہ

وا اضطراب دریا کا ر میں محو ہگ ہ

(۴۳۹(شوق:

ےن بندھ تشنگی شوق ک مضموں غالب ے ہ

ےگرچ دل کھول ک دریا کو بھی ساحل باندھا ہ

(۴۴۰(

ائ تمنا، یعنی ےسادگی ہ

ہپھر و نیرنگ نظر یاد آیا

(۴۴۱(

ہےشوق ساماں طراز نارش ارباب عجز

Page 437: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ہذر صحرا دستگا و قطر دریا آشنا ہ ہ

(۴۴۲(

ہبخش جلو گل ذوق تماشا غالب ہے ے

و جانا ر رنگ میں وا ی ہچشم کو چا ہ ے ہ

(۴۴۳(

ر کھینچ ہنفس ن انجمن آرزو س با ے ہ

یں انتظار ساغر کھینچ ہاگر شراب ن

(۴۴۴(

و غالب و ک کیوں جیت ت و جو ک ہنادان ے ہ ہ ے ہ ہ

ےقسمت میں مرن کی تمنا کوئی دن اور ہے

(۴۴۵(

ہگر تجھ کو یقین اجابت دعا ن مانگ ہے

ہیعنی بغیر یک دل ب مدعا ن مانگ ے

Page 438: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

(۴۴۶(

ہتماشا!٭ ک ا محو آئین داری ے ہ

یں م دیکھت ہتجھ کس تمنا س ے ہ ے ے

(۴۴۷(

ےن ستائش کی تمنا ن صل کی پروا ہ ہ

ی یں مر اشعار میں معنی ن س ہگر ن ہ ے ہے ہ

(۴۴۸(

ائ حسرت، کیا کروں ےطبع مشتاق لذت ہ ہے

ےآرزو س شکست آرزو مطلب مجھ ہے ے

(۴۴۹(وئی ن وعد صبر آزما س عمر ےسر بر ہ ہ ہ

اں ک تیری تمنا کر کوئی ےفرصت ک ہ ہ

(۵۵۰(

Page 439: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ےپھونکا کس ن گوش محبت میں ا خدا ے ہے

یں جس ےافسون انتظار، تمنا ک ہ

(۴۵۱(تحریر ،قلم اور کاغذ:

ےان میری شمل اپن ایssک مضssمون میں غssالب کی شssاعری کssو فنیں ک وئ اس امssر کی طssرف تssوج دلاتی ہخطاطی س منسلک کssرت ہ ہ ے ہ ے ےوئ اسsتعاروں ےکلام غالب میں فن تحریsر، کتssابت اور خطsوط س لsی ہ ے ےت پssرانی ۔اور پیکروں کی تعssداد قابssل لحssاظ ی روایت ادب میں ب ہے ہ ہ ہے۔

وں لیت ک عssربی شssعرا بھی اس نssوع ک اسssتعاروں اور تشssبی ہدور جssا ے ے ہیں لیکن غالب خطاطی س مستعار پیکروں ک اعتبار ےس کام لیت ر ے ہ ہے ے ے

ل یں کیssونک اس س پ ےس اس روایت ک بالکل آخری سر پر کھڑ ہ ے ہ ہ ے ے ے ےیں مت ن ہکسی شاعر ن اس طرح ک شعر س دیوان شروع کرن کی ہ ے ے ے ے

کی:ہےنقش فریادی کس کی شوخی تحریر کا

ر پیکر تصویر کا ) ن ہکاغذی پیرا ہ )۴۵۲ہے ےفارسی شاعری س قطع نظر غالب کااردو کلام بھی کاغذ،قلم اور

مزیsد ی ک ان کلیsدی الفsاظ س ےتحریsر س متعلق مضsامین س پsر ہ ہ ۔ ہے ے ہ ے: چند اشعار دیکھی یں ےمتعلق اشعار گنجین معنی کاطلسم بھی ۔ ہ ہ

ےوں منحرف ن کیوں ر و رسم ثواب س ہ ہ ہ

ہےٹیڑھا لگا قط قلم سرنوشت کو

Page 440: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

(۴۵۳(

ا، خراب باد الفت ہقضا ن تھا مجھ چا ہ ے ے

ےفقط ’’خراب ‘‘ لکھا بس ن چل سکا قلم آگ ہ

(۴۵۴(

وکیا لکھا تیری سرنوشت میں ت ہےک ہ ے ہ

یں ہگویا جبیں پ سجد بت کا نشان ن ہ ہ

(۴۵۵(

ی جیس گر جائ دم تحریر کا غذ پر ےسیا ے ہ

جراں کی ائ ہمیری قسمت میں یوں تصویر شب ے ہ ہے

(۴۵۶(

د ہخط عارض س لکھا زلف کو الفت ن ع ے ہے ے

ےیک قلم منظور جو کچھ پریشانی کر ہے

(۴۵۷(

Page 441: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

یں غیب س ی مضامین خیال میں ہآت ے ہ ے

ہےغالب صریر خام نوائ سروش ے ہ

(۴۵۸(

وں اس سوزش دل س سخن گرم ےلکھتا �ب ہ

ےتارکھ ن سک کوئی مر حرف پر انگشت ے ہ

(۴۵۹(

ہےلکھت ر جنوں کی حکایات خوں چکاں ے

وئ مار قلم اتھ ےر چند اس میں ہ ے ہ ہ ہ

(۴۶۰(

حال دل لکھوں کب جائوں ان کو دکھلائوںہانگلیاں فگار اپنی خام خونچکاں اپنا

(۴۶۱(

ہیک قلم کاغذ آتش زد صفح دشت ہے ہ

Page 442: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

نوز ہنقش پا میں تب٭ گرمی رفتار ہے

(۴۶۲(

ےکھل گا کس طرح مضمون مر مکتوب کا یارب ے

ےقسم کھائی اس کافر ن کاغذ ک جلان کی ے ے ہے

(۴۶۳(

ہآنکھ کی تصویر سرنام پ کھینچی ک تا ہے ہ ے

ہےتجھ پ کھل جاو ک اس کو حسرت دیدار ہ ے ہ

(۴۶۴(

م س لکھوائ ےمگرلکھوائ کوئی اس کو خط تو ے ہ ے

ےوئی صبح اور گھر س کان پر رکھ کر قلم نکل ے ہ

(۴۶۵(

وں ک تو اور پاسخ مکتوب ہی جانتا ہ ہ

وں ذوق خام فرسا کا ہمگر ستم زد ہ ہ

Page 443: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

(۴۶۶(

ایک جا حرف وفا لکھا تھا سو بھی مٹ گیارا کاغذ تر خط کاغلط بردار ہےظا ے ہ

(۴۶۷(

و ہخط لکھیں گ گرچ مطلب کچھ ن ہ ہ ے

یں تمھار نام ک ےم تو عاشق ے ہ ہ

(۴۶۸(

وں اس زمان س ےفنا تعلیم درس بیخودی ے ہ

ہک مجنوں لام، الف لکھتا تھا دیوار دبستاں پر

(۴۶۹(

ےقاصد ک آت آت خط اک اور لکھ رکھوں ے ے

وں جو و لکھیں گ جواب میں ےمیں جانتا ہ ہ

Page 444: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

(۴۷۰(

، نیرنگ بیتابی ہب رنگ کاغذ آتش زد ہ

ہےزار آئین دل باندھ بال یک تپیدن پر ے ہ ہ

(۴۷۱(ےمتحرک استعار اور حرکی پیکر:

وں کssو دیکھ کssر ہ���غالب طبعا مشکل پسند اور زندگی کی پرخssار رانگssاموں س نمٹssن ک ون والssوں میں س تھ و زنssدگی ک ےخوش ے ے ہ ے ہ ے۔ ے ے ہ

میش سsssین سsssپر ر انھیں ’’سsssعی لاحاصsssل‘‘ میں بھی لsssذت ہے۔لsssی ہ ہ ہ ےا ن کا دل عssافیت کادشssمن اور آوارگی کاآشssنا تھssا وتی تھی ۔محسوس ہہاور ی سب اس لی ک ان کابنیادی فلسف زیست حssرکت، عمssل اور خsارا ہ ے ہنگام پ موقوف تھی ہشگافی س عبارت تھا ان ک گھر کی رونق ایک ے ہ ے ۔ ے

: ےدرج ذیل اشعار دیکھی

ےان آبلوں س پائوں ک گھبرا گیاتھا میں ے

وا را کو پر خار دیکھ کر ہجی خوش ہے ہ

(۴۷۲(

ےکانٹوں کی زباں سوکھ گئی پیاس س غالب

ےاک آبل پا وادی پرخار میں آو ہ

Page 445: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

(۴۷۳(

ہےمیں اور اک آفت کاٹکڑا ی دل وحشی ک ہ ہ

عافیت کادشمن اور آوارگی کا آشنا

(۴۷۴(

نگام پ موقوف گھر کی رونق ہےایک ہ ے ہ

ی ی نغم شادی ن س ی س ہنوح غم ہ ہ ہ ہ ہ

(۴۷۵(

میں ب شssمار ایس اسssتعار اور حssرکی ےغالب کی شssاعری میں ے ے ہیں جو ان کی مردانگی، تحssرک پسssندی اور سssعی ہپیکر دیکھن کو ملت ے ے

یں ان کاتخلیقی اضطراب انھیں پل بھssر ک م کی طرف اشار کرت ےپی ۔ ہ ے ہ ہیں بیٹھن دیتssا غssالب ک متحsرک کلیssدی اسssتعاروں ےلی بھی چین س ن ۔ ے ہ ے ےمیں دشssت نssوردی، وحشssت ،بیابssاں رسssت تssرتیب دی جssائ تssو ہکی ف ے ہ نوردی، صحرا نوردی، صحرا ، طوفان حوادث، نشاط کssار ،جssوش جنssوںہے۔اور موج جیس الفاظ کی تکرار کاسامنا کرناپڑتا ڈاکٹریوسssف حسssین ے

یں: ہخاں ’’غالب اور اقبال کی متحرک جمالیات‘‘ میں رقم طراز

Page 446: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ے’’متحرک تصssورات اور علامssتی پیکssر غssالب ک اردو دیssوان اور فارسssییں اگر کوئی تجssزی کssرن بیٹھ تssو اس کاسssارا ےکلیات میں بکھر پڑ ے ہ ۔ ہ ے ےوتssا جنھیں طssرح ہےکلام متحرک علامتوں اور پیکروں کی داستان معلssوم ہی’’گنجین معنی کا طلسssم‘‘ جس کی طssرف ہےطرح س پیش کیاگیا ی ہ ہ ہے ےمیں قssدم ہاس ن اشار کیا اس کی کارگا خیال میں متحرک تصssاویر ہہ ہے۔ ہ ےیں یں جو زندگی کی حرکت و عمل کی غمازی کرتی ۔قدم پر نظر آتی ہ ہ

(‘‘ یں مل گی یں سکون طلبی ن ۔ک ے ہ )۴۷۶ہےدرج ذیssل اشssعار دیکھssی جssو ان ک متحssرک خیssالات اور دائمی ے

یں: ہاضطراب کی غمازی کرت ے

م بنا سکت ےمنظر اک بلندی پر اور ہ

وتا کاشک مکاں اپنا ےعرش س پر ہ ے ے

(۴۷۷(

اں تمنا کا دوسرا قدم یارب ہ ک ہے

ےم ن دشت امکاں کو ایک نقش پا پایا ہ

(۴۷۸(

ہالل ر ذوق دشت نوردی ک بعد مرگ ے ہ

یں خود بخود مر اندر کفن ک پانو ےلت ے ہ ے ہ

Page 447: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

(۴۷۹(

ےیک قدم وحشت س درس دفتر امکاں کھلا

، اجزائ دو عالم دشت کا شیراز تھا ہجاد ے ہ

(۴۸۰(

وں غالب اسیری میں بھی آتش زیر پا ہبسک ہ

ہموئ آتش دید حلق مری زنجیر کا ہے ہ ے

(۴۸۱(

ےاحباب چار سازی وحشت ن کر سک ہ ہ

زنداں میں بھی خیال بیاباں نورد تھا

(۴۸۲(

ےخیال مرگ کب تسکیں دل آزرد کو بخش ہ

ہمر دام تمنا میں اک صید زبوں و بھی ہے ے

(۴۸۳(

Page 448: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ل بینش کو طوفان حوادث مکتب ہےا ہ

یں ہلطم موج کم از سیلی استاد ن ہ

(۴۸۴(

ہےوس کو نشاط کار کیا کیا ہ

و مرنا تو جین کامز کیا ہن ے ہ ہ

(۴۸۵(

یں اس ب�جوش جنوں س کچھ نظر آتا ن ہ ے

ماری آنکھ میں یک مشت خاک ہےصحرا ہ

(۴۸۶(

اں ہشوق اس دشت میں دوڑائ مجھ کو ک ج ہ ہے ے

یں ہجاد غیر از نگ دید تصویر ن ہ ہہ ہ

(۴۸۷(

Page 449: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

وں ر وادی خیال ہہمستان ط کروں ہ ے ہ

ےتا بازگشت س ن ر مدعا مجھ ہے ہ ے

(۴۸۸(

یں ہمانع دشت نوردی کوئی تدبیر ن

یں ہایک چکر مر پائوں میں زنجیر ن ے ہے

(۴۸۹(

ےر قدم دوری منزل نمایاں مجھ س ہے ہ

ےمیری رفتار س بھاگ بیاباں مجھ س ہے ے ے

(۴۹۰(

جوم نامیدی خاک میں مل جائ گی ےبس ہ

ماری سعی ب حاصل میں ہےی جو اک لذت ے ہ ہ

(۴۹۱(

وگا یک بیابیاں ماندگی س ذوق کم میرا ےن ہ ہ

Page 450: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ہےحباب موج رفتار نقش قدم میرا ہ

(۴۹۲(

یں ا مرگ و ک جگر آنکھ س ٹپکان ےخوں ہ ے ے ہ

ت ن د مجھ یاں ک ابھی کام ب ہےر ہ ہ ے ے ے ہ

(۴۹۳(

ےغالب ک متحرک اسssتعاروں میں لفssظ’’مssوج‘‘ اور’’سssیلاب‘‘ غssوریں یں ی علامssات ان ک متحssرک رجحssان کی نمائنssدگی کssرتی ۔طلب ہ ے ہ ۔ ہ

بقول ڈاکٹر یوسف حسین خاں:ا ہ���’’ غالب ن اپن کلام میں موج اور سیلاب ک علامssتی پیکssروں کssو بار ے ے ے… وتی ہےاستعمال کیا جس س اس ک متحرک رجحان کی وضاحت ہ ے ے ہے… لفssظ مssوج کی کssثرت ہےموج مستی، حرکت اور اضطراب کی نشانی

ان ترکیبssوں س ن کی طssرف اشssار کssرتی ےغssالب ک متحssرک ذ ۔ ہے ہ ہ ےوجاتی ک موج کی یں ی بات مزید واضح ہجوعلامتی استعار اور پیکر ہے ہ ہ ہ ے

(‘‘ ۔حرکت س اس ک شاعران مزاج کو خاص مناسبت تھی ہ ے )۴۹۴ےان میںموج یں ’’موج‘‘ کی نسبت س جو تراکیب تراشی ۔غالب ن ہ ے ے، ، موج صبا، موج سراب،موج شفق، موج خssو ہ�گل، موج شراب ،موج م ےار، مssوج رفتssار، مssوج ہموج خون بسمل، موج خرام یار، موج رنگ، موج ب ہر، مssوج گssرداب حیssا، مssوج ،مssوج گ ، موج گری ہ���محیط ب خودی، موج نگ ہ ہہ ےو، مssوج ریssگ، مssوج سssبز نوخssیز، ہدود شعل آواز، موج بوریا، موج رم آ ہ ہ ہ ہ ہےموج تیش جنوں وغیر ی سب تراکیب بجائ خود موج کی طssرح متحssرک ہ ہ

Page 451: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ےیں اور… موج کی ب تابی اور ب تعینی غالب ک تغssزل کی رمزنگssاری ے ے ہ( ہے۔ک لی بھی ساز گار ے )۴۹۵ے

: ے’’موج‘‘ کامتحرک کلیدی استعار درج ذیل اشعار میں دیکھی ہ

وگا یک بیاباں ماندگی س ذوق کم میرا ےن ہ ہ

ہےحباب موج رفتار نقش قدم میرا ہ

ہےمحبت تھی چمن س لیکن اب ی ب دماغی ے ہ ے

ہےک موج بوئ گل س ناک میںآتا دم میرا ے ے ہ

(۴۹۶(

ہموج سراب دشت وفا کا ن پوچھ حال

ر تیغ آب دار تھا ہر ذر مثل جو ہ ہ

(۴۹۷(

ہےنفس موج محیط ب خودی ے

ائ ساقی کا گلا کیا ےتغافل ہ

Page 452: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

(۴۹۸(

ی کیوںن جائ ےموج خوں سر س گزر ہ ہ ے

ےآستان یار س اٹھ جائیں کیا

(۴۹۹(

وا گردن مینا پ خون خلق ہثابت ہے ہ

ےلرز موج م تری رفتار دیکھ کر ہے ے

(۵۰۰(

ہشور جولاں تھا کنار بحر پر کس کاک آج

ہگرد ساحل ب زخم موج دریا نمک ہ ہے

(۵۰۱(

نگ ر موج میں حلق صد کام ن ہدام ہ ہے ہ

ون تک ر ےدیکھیں کیا گزر قطر پ گ ہ ہ ہ ے ہے ے

Page 453: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

(۵۰۲(

ےجوتھا سو موج رنگ ک دھوک میں مر گیا ے

ےا وائ نال لب خونیں نوائ گل ہ ے ے

(۵۰۳(

ےل گئی ساقی کی نخوت قلزم آشامی مری

یں ہموج م کی آج رگ مینا کی گردن میں ن ے

(۵۰۴(

ہے مشتمل نمود صور پر وجود بحرہیاں کیا دھرا قطر و موج و حباب میں ہے

(۵۰۵(

ل بینش کو طوفان حوادث مکتب ہےا ہ

یں ہلطم موج کم از سیلی استاد ن ہ

Page 454: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

(۵۰۶(

و خیال وصل میں شوق کا زوال ہگر تیر دل میں ے

ہموج محیط آب میں مار دست و پا ک یوں ہے ے

(۵۰۷(

ہن اتنا برش تیغ جفا پ ناز فرمائو ہ

ہمر دریائ بیتابی میں اک موج خوں و بھی ہے ے ے

(۵۰۸(

دیکھو تو دلفریبی انداز نقش پاموج خرام یار بھی کیا گل کتر گئی

(۵۰۹(

ستی س کر کیا سعی آزادی ائ ےکشاکش ے ہ ے ہ

ہوئی زنجیر موج آب کو فرصت روانی کی

(۵۱۰(

Page 455: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

و ی ہ موجزن اک قلزم خوں کاش ی ہ ہے

ےآتا ابھی دیکھی کیا کیا مر آگ ے ے ہے

(۵۱۱(

ہےجوم فکر س دل مثل موج لرز ے ے ہ

بائ آبگین گداز ہک شیش نازک و ص ے ہ ہ ہ

(۵۱۲(ےغالب کی بار اشعار پر مشتمل غزل میں ردیف ’’موج شراب‘‘ ک ہ

ہےعلامتی پیکر کو بڑی خوبی س برتا گیا مثلا: ے

ر سو ہچار موج اٹھتی طوفان طرب س ے ہے

موج گل، موج شفق، موج صبا، موج شراب

ہہموج گل س چراغاں گزر گا خیال ہے ے ہ

ہ تصور میں زبس جلو نما موج شراب ہے

(۵۱۳(

Page 456: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ہکلیدی و محاکاتی لفظیات غالب کای مطssالع ان کی زبssان دانی اور ہر جب تssک غssالب ک کلیssدی الفssاظ کssا طلسssم ن ہفکر و تعمق کssامظ ے ہے۔ ہوسکتا غالب ن بجا طور پر یں ےکھولاجائ کشید معنی کاعمل کامیاب ن ۔ ہ ہ ےار کیا ک ان کی شاعری کی داد ہشاعران تعلیوں میں اس حقیقت کا اظ ہے ہ ہون وال الفاظ یں د سکتا کیونک ان ک کلام میں استعمال ےر کوئی ن ے ہ ے ہ ے ہ ہو رائی لssی یں بلک ایک طلسمی کیفیت او ر معنوی گ ہ���ساد اور سپاٹ ن ے ہ ہ ہ ہاد کامssل کssادرج یں و بجssا طssور پssر الفssاظ سssازی ک فن میں اجت ہئ ہ ے ہ ۔ ہ ے

ے۔رکھت تھ ے

وا نکت سرا ہادائ خاص س غالب ہے ہ ے ے

ےصلائ عام یاران نکت داں ک لی ے ہ ہے ے

(۵۱۴(

Page 457: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ہحوال جات

۵۱غالب، دیوان غالب،ص۔۱ اسssلوب احمssد انصssاری، پروفیسssر)مssرتب(، غssالب جدیssد تنقیssدی۔۲

لی، ۲۵ء،ص۲۰۰۴ہتناظرات ،غالب انسٹی ٹیوٹ،نئی د، تنقیssدی۔۳ ،مشssمول ہجمال حسین قاضی، مضمون،غالب کاذوق نظار ہ

۲۰۷تناظرات،ص،۔۴ ہنقی حسین جعفری،مضمون، غssالب کssاآئین غssزل خssوانی،مشssمول

۲۷۱۔۲۶۹تنقیدی تناظرات،صور،۔۵ ۲ء،ص۱۹۶۹ہنذیراحمد، ڈاکٹر،محاسن الفاظ غالب،کتابیات،لا……ہقرآن مجید فرقان الحمید،پار نمبر……آیت۔۶ محمssدریاض انجم، ڈاکssٹر)مssرتب و مssدون(، کلام غssالب کالسssانی۔۷

ور،طبع اول، ، مصنف مقصود حسنی، نشان پبلشرز،لا ہوساختیاتی مطالع ہ۲۰ء،ص۲۰۱۳

۱۱نذیراحمد، ڈاکٹر،محاسن الفاظ غالب،ص۔۸ور،۔۹ ہ���حالی،الطاف حسین ،مولانا،مقدم شعروشssاعری ،بssک ٹssاک ،لا ہ

۴۷۔۴۶ء،ص۲۰۰۵ارم، نیشsssنل بsssک۔۱۰ ، شsssعر العجم حص چ ہ�������شsssبلی نعمsssانی،علام ہ ہ

ن،ص ور، س ۔فائڈیشن ،لا ۵۲ہ

Page 458: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ssر،ناصssر عبssاس،ڈاکssٹر، سssاختیات ایssک تعssارف)منتخب مقssالات(،۔۱۱ نی۲۱ء،ص۲۰۱۱پورب اکادمی، اسلام آباد،

۱۴۱غالب،دیوان غالب،ص۔۱۲۳۲۴غالب، کلیات غالب فارسی ،جلد سوم،ص۔۱۳۱۹۰ایضا،ص۔۱۴ارم، مssرتب خلیssق انجم، ڈاکssٹر، صss۔۱۵ ہغالب،غالب ک خطوط ،جلد چ ہ ے

۱۴۳۵۱۳۳غالب،دیوان غالب،ص۔۱۶ور،۔۱۷ ہ�����عابssد علی عابssد، سssید، البیssان ،سssنگ میssل پبلی کیشssنز،لا

۱۲۔۱۱ء،ص۲۰۰۳۱۳ایضا،ص۔۱۸۱۷۱غالب،دیوان غالب،ص۔۱۹ےفرمssان فتح پssوری،ڈاکssٹر، اردو ک چssار بssڑ شssاعر،الوقssار پبلی۔۲۰ ے

ور، ۱۷۵ء،ص۲۰۱۰ہکیشنز،لانگ،ص۔۲۱ ۲۴ہفراقی،تحسین،ڈاکٹر، غالب----فکروفر۷۳نذیراحمد، ڈاکٹر،محاسن الفاظ غالب،ص۔۲۲ایضا،ص ق۔۲۳ور، ۔۲۴ ۲۴۸ء،ص۲۰۰۱ہعابد علی عابد،البدیع، سنگ میل پبلی کیشنز،لا، پروفیسssر، فن شssعر وشssاعری اور روح۔۲۵ ہاشssمی ،حمیssدالل شssا ہ ہ

ن،ص ور،س ۔بلاغت ،مکتب دانیال،لا ہ ۲۷۱ہ۲۰عابد علی عابد، سید، البیان ،ص۔۲۶۲۵۳عابد علی عابد،البدیع،ص۔۲۷

Page 459: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

۲۴غالب، دیوان غالب،ص۔۲۸۱۳۰ایضا،ص۔۲۹۱۸۹ایضا،ص۔۳۰۱۰۱ایضا،ص۔۳۱۲۱۸ایضا،ص۔۳۲۱۷۵ایضا،ص۔۳۳،ص۔۳۴ ہغالب،نسخ حمیدی ۸ہ۲۵۴عابد علی عابد،سید،البدیع،ص۔۳۵۱۶۳غالب ،دیوان غالب،ص۔۳۶،ص۔۳۷ ہغالب،نسخ حمیدی ۸ہ۱۵۶غالب،دیوان غالب،ص۔۳۸۸۷ایضا،ص۔۳۹۱۲ایضا،ص۔۴۰۱۰۴نذیر احمد،ڈاکٹر، محاسن الفاظ غالب، ص۔۴۱۲۴غالب،دیوان غالب،ص۔۴۲۷۸ایضا،ص۔۴۳۱۱۵ایضا،ص۔۴۴۱۵۰ایضا،ص۔۴۵۳۴ایضا،ص۔۴۶۱۷۱ایضا،ص۔۴۷۶۴ایضا،ص۔۴۸

Page 460: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

،ص۔۴۹ ہغالب ،نسخ حمیدی ۲۸۸ہ۱۴۹غالب،دیوان غالب،ص۔۵۰۱۵۴ایضا،ص۔۵۱۱۲ایضا،ص۔۵۲۷۰ایضا،ص۔۵۳۹۲ایضا،ص۔۵۴۷۴ایضا،ص۔۵۵۱۰۷نذیراحمد،ڈاکٹر، محاسن الفاظ غالب،ص۔۵۶۳۶غالب،دیوان غالب،ص۔۵۷۱۳ایضا،ص۔۵۸۱۵ایضا،ص۔۵۹۷۹ایضا،ص۔۶۰۱۶۰ایضا،ص۔۶۱۱۵۹ایضا،ص۔۶۲۲۰۸نذیراحمد،ڈاکٹر، محاسن الفاظ غالب،ص۔۶۳۴۰غالب، دیوان غالب،ص۔۶۴۱۸۶ایضا،ص۔۶۵۱۳۲ایضا،ص۔۶۶۲۱۸ایضا،ص۔۶۷۸۰ایضا،ص۔۶۸۵۱ایضا،ص۔۶۹

Page 461: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

۶۹ایضا،ص۔۷۰۹۱ایضا،ص۔۷۱۱۰۵ایضا،ص۔۷۲۷۹ایضا،ص۔۷۳۸۰ایضا،ص۔۷۴۸۳ایضا،ص۔۷۵۶۰ایضا،ص۔۷۶۱۳۰ایضا،ص۔۷۷۱۷ایضا،ص۔۷۸۴۳ایضا،ص۔۷۹، ص۔۸۰ ہغالب، نسخ حمیدی ۱۸۷ہ۸۷غالب ،دیوان غالب،ص۔۸۱۱۵۴ایضا،ص۔۸۲۲۰ایضا،ص۔۸۳۶۳ایضا،ص۔۸۴۵۷ایضا،ص۔۸۵۱۵۴ایضا،ص۔۸۶۱۹۹ایضا،ص۔۸۷ایضا،ص۔۸۸۱۷۵ایضا،ص۔۸۹۱۱۴ایضا،ص۔۹۰

Page 462: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

۱۱۹نذیر احمد،ڈاکٹر، محاسن الفاظ غالب،ص۔۹۱۱۳۸غالب، دیوان غالب،ص۔۹۲۱۶۳ایضا،ص۔۹۳۲۰۵ایضا،ص۔۹۴۱۳غالب، دیوان غالب،ص۔۹۵۱۸۷ایضا،ص۔۹۶۲۹ایضا،ص۔۹۷۵۰ایضا،ص۔۹۸۱۰۱ایضا،ص۔۹۹

۲۱۴ایضا،ص۔۱۰۰۳۵ایضا،ص۔۱۰۱۱۱۵نذیراحمد، ڈاکٹر، محاسن الفاظ غالب، ص۔۱۰۲۱۶۳غالب،دیوان غالب،ص۔۱۰۳۵۷ایضا،ص۔۱۰۴۔۱۰۵ ایضا۲۱۴ایضا،ص۔۱۰۶۱۶ایضا،ص۔۱۰۷۱۰۳ایضا،ص۔۱۰۸۱۹ایضا،ص۔۱۰۹۱۰۹ایضا،ص۔۱۱۰۱۱۸نذیراحمد،ڈاکٹر، محاسن الفاظ غالب،ص۔۱۱۱

Page 463: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

۹۵غالب،دیوان غالب،ص۔۱۱۲۱۹ایضا،ص۔۱۱۳۷۵ایضا،ص۔۱۱۴۱۹۶ایضا،ص۔۱۱۵نگ غالب، غالب اکیڈمی ،نssئی۔۱۱۶ ہیوسف حسین خان،ڈاکٹر، غالب اورآ

لی، طبع دوم، ء۱۹۷۱ہد۲۲۹عابد علی عابد،سید،اصول انتقاد ادبیات،ص۔۱۱۷۱۷۱نذیر احمد،ڈاکٹر، محاسن الفاظ غالب،ص۔۱۱۸۳۲غالب، دیوان غالب،ص۔۱۱۹۱۷۸ایضا،ص۔۱۲۰۷۸ایضا،ص۔۱۲۱۳۱ایضا،ص۔۱۲۲۱۸ایضا،ص۔۱۲۳۱۴۳ایضا،ص۔۱۲۴،ص۔۱۲۵ ہغالب، نسخ حمید ی ۱۴۴ہ۱۹۹محمدعرفان،طرز غالب،ص۔۱۲۶۹۰غالب،دیوان غالب،ص۔۱۲۷۶۳ایضا،ص۔۱۲۸۷۸ایضا،ص۔۱۲۹۱۴۱ایضا،ص۔۱۳۰۲۰۵۔۲۰۴محمدعرفان،طرز غالب،ص۔۱۳۱

Page 464: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

۱۰۸غالب،دیوان غالب،ص۔۱۳۲۱۷۸ایضا،ص۔۱۳۳۱۰۲ایضا،ص۔۱۳۴۸۳ایضا،ص۔۱۳۵۳۰ایضا،ص۔۱۳۶۵۷ایضا،ص۔۱۳۷۱۱۱ایضا،ص۔۱۳۸۳ایضا،ص۔۱۳۹۹ایضا،ص۔۱۴۰۱۱ایضا،ص۔۱۴۱۴ایضا،ص۔۱۴۲۱۱ایضا،ص۔۱۴۳۲۱ایضا،ص۔۱۴۴۹ایضا،ص۔۱۴۵۴ایضا،ص۔۱۴۶ماری شاعری معیssار ومسssائل، پssاپولر۔۱۴۷ ہمسعودحسین رضوی ادیب،

ور، ائوس،لا ہپبلشنگ ۷۹ء،ص۱۹۸۹ہ۔۱۴۸ ایضاےفرمان فتح پوری،ڈاکٹر، اردوک چار بڑ شاعر،ص۔۱۴۹ ۱۷۶ے۷۷ایضا،ص۔۱۵۰

Page 465: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

، سssیدنعمان۔۱۵۱ ہبجنوری ،عبدالرحمن،ڈاکٹر، محاسن کلام غssالب ،مssرتب۱الحق،ص

۲۰۵غالب،دیوان غالب،ص۔۱۵۲۱ایضا،ص۔۱۵۳ فرمان فتح پوری،ڈاکٹر، تمنا کssا دوسssراقدم اور غssالب،الوقssار پبلی۔۱۵۴

ور، ۱۲۳ء،ص۲۰۰۷ہکیشنز،لا۔۱۵۵ ایضا۱۰۴غالب،دیوان غالب،ص۔۱۵۶۴۹ایضا،ص۔۱۵۷۷۹ایضا،ص۔۱۵۸۳۸ایضا،ص۔۱۵۹۱۴ایضا،ص۔۱۶۰۳۰ایضا،ص۔۱۶۱۱ایضا،ص۔۱۶۲ ہنظیر لدھیانوی،اصغرحسین خssاں ، مssرتب، کلیssات غsالب اردو،مکتب۔۱۶۳

ن،ص ور،س ۔کارواں،لا ۱۴۸ہر، غلام رسول ،خطوط غالب،ص۔۱۶۴ ۴۴۶ہم۷۲غالب،دیوان غالب،ص۔۱۶۵۹۱ایضا،ص۔۱۶۶۸۶ایضا،ص۔۱۶۷۱ایضا،ص۔۱۶۸

Page 466: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

، نssئی تنقیssد،صss۔۱۶۹ ہجالبی،جمیل ،ڈاکٹر، مضمون، طرز غالب،مشssمول۲۲۲۲۰غالب،دیوان غالب،ص۔۱۷۰،ص۔۱۷۱ ہغالب،نسخ حمیدی ۱۱۹ہ۴غالب،دیوان غالب،ص۔۱۷۲۱۹۱ایضا،ص۔۱۷۳۸۳ایضا،ص۔۱۷۳۔۱۵۳نظیر لدھیانوی،اصغرحسین خان ،مرتب، کلیات غالب اردو،ص۔۱۷۵۱۵۴۲غالب،دیوان غالب،ص۔۱۷۶۶ایضا،ص۔۱۷۷۱۲۰ایضا،ص۔۱۷۸۱۲ایضا،ص۔۱۷۹۶۶ایضا،ص۔۱۸۰۸ایضا،ص۔۱۸۱۹۴ایضا،ص۔۱۸۲۱۵۴نظیر لدھیانوی،اصغرحسین خان ،مرتب،کلیات غالب اردو،ص۔۱۸۳۱۸۸عابد علی عابد،سید، اصول انتقاد ادبیات،ص۔۱۸۴۵جوش ملیح آبادی،’’ نقوش‘‘ غالب نمبر،جلدسوم،ص۔۱۸۵لی، طبssع دوم،۔۱۸۶ ہمحمودنیازی، تلمیحات غالب،غssالب اکیssڈمی ،نssئی د

۱۰ء،ص۲۰۰۲

Page 467: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

۱۱عابد علی عابد،سید، البیان،ص۔۱۸۷۲۳۶عابد علی عابد،سید، اصول انتقاد ادبیات،ص۔۱۸۸۷عرشی،امتیاز علی،مولانا ،تعارف تلمیحات غالب،ص۔۱۸۹۲۰۵غالب،دیوان غالب،ص۔۱۹۰۱۷۵ایضا،ص۔۱۹۱۸ایضا،ص۔۱۹۲۱۸۰ایضا،ص۔۱۹۳۱۷۰ایضا،ص۔۱۹۴۴۹ایضا،ص۔۱۹۵۱۷۸ایضا،ص۔۱۹۶۲۰۸ایضا،ص۔۱۹۷۳۰ایضا،ص۔۱۹۸۱۹۹ایضا،ص۔۱۹۹۸۰ایضا،ص۔۲۰۰۵۰ایضا،ص۔۲۰۱۹۰ایضا،ص۔۲۰۲ر،نوائ سروش،ص۔۲۰۳ ےم ۸۸۷ہ۸۲غالب،دیوان غالب،ص۔۲۰۴۱۷۸ایضا،ص۔۲۰۵۱۴۲ایضا،ص۔۲۰۶۸۲ایضا،ص۔۲۰۷

Page 468: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

۷۴ایضا،ص۔۲۰۸۱۸۵ایضا،ص۔۲۰۹۴۹ایضا،ص۔۲۱۰۲۱ایضا،ص۔۲۱۱۱۲۸ایضا،ص۔۲۱۲۸۲ایضا،ص۔۲۱۳۱۸۵ایضا،ص۔۲۱۴۷۷ایضا،ص۔۲۱۵۹۷ایضا،ص۔۲۱۶۱۹۳ایضا،ص۔۲۱۷۹۰ایضا،ص۔۲۱۸۱۶۶ایضا،ص۔۲۱۹۱۸۶ایضا،ص۔۲۲۰۱۴۸ایضا،ص۔۲۲۱۹۱ایضا،ص۔۲۲۲۱۸۵ایضا،ص۔۲۲۳۱۷۶ایضا،ص۔۲۲۴۸۰ایضا،ص۔۲۲۵۱۷۵ایضا،ص۔۲۲۶۱۲۱ایضا،ص۔۲۲۷۱۸۸ایضا،ص۔۲۲۸

Page 469: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

۱۲۸ایضا،ص۔۲۲۹۵۵ایضا،ص۔۲۳۰، ص۔۲۳۱ ہغالب،نسخ حمیدی ۲۸۸ہ۲۰۰غالب، دیوان غالب،ص۔۲۳۲۔۲۳۳ ایضا۲ایضا،ص۔۲۳۴۱۴۲ایضا،ص۔۲۳۵۳۵ایضا،ص۔۲۳۶۸۳ایضا،ص۔۲۳۷۱ایضا،ص۔۲۳۸۱۱۷ایضا،ص۔۲۳۹۳۲ایضا،ص۔۲۴۰۸۷ایضا،ص۔۲۴۱۵۳ایضا،ص۔۲۴۲۸۰ایضا،ص۔۲۴۳۳۱ایضا،ص۔۲۴۴۱ایضا،ص۔۲۴۵۱۷۰ایضا،ص۔۲۴۶۲ایضا،ص۔۲۴۷۸۵ایضا،ص۔۲۴۸۳۰ایضا،ص۔۲۴۹

Page 470: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ر،نوائ سروش ،ص۔۲۵۰ ےم ۸۹۹ہ۳۲ایضا،ص۔۲۵۱ر،نوائ سروش،ص۔۲۵۲ ےم ۸۹۳ہ۲۴ایضا،ص۔۲۵۳۱۲ایضا،ص۔۲۵۴ فاروقی،شمس الرحمن ،ڈاکٹر، مضمون، اقبال کا لفظیssاتی نظssام،۔۲۵۵

ائوس، ، اقبال کافن ،مرتب گوپی چند نارنگ،ایجوکیشنل پبلشنگ ہ�����مشمول ہ ہارم، لی، طبع چ ہد ۱۹۳ء،ص۲۰۰۷ہ

۱۹۶ایضا،ص۔۲۵۶رزاد ریssاض۔۲۵۷ ہفssاروقی،شssمس الssرحمن ،ڈاکssٹر، لفssظ و معssنی ،ش

۱۱۴ء،ص۲۰۰۹ہاحمدکاتب ال آباد،اشاعت دوم، اسلوب احمدانصاری،ڈاکٹر،غssزل تنقیssد )جلssد اول(، یونیورسssل بssک۔۲۵۸

۱۴ء،ص۲۰۰۲ہائوس، علی گڑھ، فاروقی،شمس الssرحمن، ڈاکssٹر، شssعر، غssیر شssعر اور نssثر، قssومی۔۲۵۹

لی،طبع دوم ہکونسل برائ فروغ اردو زبان،نئی د ۴۱۷ء،ص۱۹۹۸ے۴۶غالب،دیوان غالب،ص۔۲۶۰۱۳ایضا،ص۔۲۶۱۶۰ایضا،ص۔۲۶۲۶۳ایضا،ص۔۲۶۳۸۴ایضا،ص۔۲۶۴۱۱۱ایضا،ص۔۲۶۵۱۳۸ایضا،ص۔۲۶۶

Page 471: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

۱۷۴ایضا،ص۔۲۶۷۳۷ایضا،ص۔۲۶۸۷۰ایضا،ص۔۲۶۹۲۲ایضا،ص۔۲۷۰۷۶ایضا،ص۔۲۷۱۸ایضا،ص۔۲۷۲۲۸ایضا،ص۔۲۷۳۱۷۷ایضا،ص۔۲۷۴۱۸۷ایضا،ص۔۲۷۵۔۲۷۶ ایضا۸۳ایضا،ص۔۲۷۷۱۳ایضا،ص۔۲۷۸۱۸۸ایضا،ص۔۲۷۹۹۹ایضا،ص۔۲۸۰۱۰۴ایضا،ص۔۲۸۱۱۲۲ایضا،ص۔۲۸۲۱۸۲ایضا،ص۔۲۸۳۹۰ایضا،ص۔۲۸۴۶۲ایضا،ص۔۲۸۵۱۸۲ایضا،ص۔۲۸۶

Page 472: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ہعبsssادت بریلsssوی،ڈاکsssٹر، غsssالب اور مطsssالع غsssالب،ادار ادب و۔۲۸۷ ہور، ۳۷۱ء،ص۱۹۹۴ہتنقید،لا

۱۴۲عبادت بریلوی،ڈاکٹر،غالب کافن،ص۔۲۸۸۱۲غالب،دیوان غالب، ص۔۲۸۹۔۲۹۰ ایضا۱۸ایضا،ص۔۲۹۱۲۴ایضا،ص۔۲۹۲۲۷ایضا،ص۔۲۹۳۸۱ایضا،ص۔۲۹۴۱۳۸ایضا،ص۔۲۹۵۱۳۶ایضا،ص۔۲۹۶۱۵۵ایضا،ص۔۲۹۷۱۶۶ایضا،ص۔۲۹۸۴۸ایضا،ص۔۲۹۹،ص۔۳۰۰ ہغالب،نسخ حمیدی ۱۶ہ۱۳۳غالب،دیوان غالب،ص۔۳۰۱۲۶ایضا،ص۔۳۰۲۹۰ایضا،ص۔۳۰۳۱۲۰ایضا،ص۔۳۰۴۱۳۸ایضا،ص۔۳۰۵۱۱۷ایضا،ص۔۳۰۶

Page 473: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

۷۰ایضا،ص۔۳۰۷۴۹ایضا،ص۔۳۰۸۴ایضا،ص۔۳۰۹۔۳۱۰ ایضا ہفرمsssان فتح پsssوری،ڈاکsssٹر،مضsssمون، غsssالب اور گنجین معsssنی۔۳۱۱

، نقوش غالب نمبر، شمار ہکاطلسم،مشمول ۵۶۲، ص۱۱۱ہ۲۱۱فاروقی،شمس الرحمن ،ڈاکٹر، لفظ ومعنی،ص۔۳۱۲۴۱غالب،دیوان غالب،ص۔۳۱۳،ص۔۳۱۴ ہغالب،نسخ حمیدی ۱۲۲ہ۴غالب،دیوان غالب،ص۔۳۱۵۴۹ایضا،ص۔۳۱۶،ص۔۳۱۷ ہغالب،نسخ حمیدی ۲۸۴ہ۱۸۷غالب،دیوان غالب،ص۔۳۱۸،ص۔۳۱۹ ہغالب،نسخ حمیدی ۳۰۹ہ۶۱غالب،دیوان غالب،ص۔۳۲۰۱۴۶اسلوب احمدانصاری،ڈاکٹر، تنقیدی تناظرات،ص۔۳۲۱۱۴۴ایضا،ص۔۳۲۲۷۰غالب،دیوان غالب،ص۔۳۲۳۶۶ایضا،ص۔۳۲۴۵۱ایضا،ص۔۳۲۵۳۲ایضا،ص۔۳۲۶

Page 474: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

۱۱۶ایضا،ص۔۳۲۷۱ایضا،ص۔۳۲۸۴ایضا،ص۔۳۲۹۱۰ایضا،ص۔۳۳۰۱۳ایضا،ص۔۳۳۱۱۹ایضا،ص۔۳۳۲۶۳ایضا،ص۔۳۳۳۱۱۶ایضا،ص۔۳۳۴۶۰ایضا،ص۔۳۳۵۱۲۳ایضا،ص۔۳۳۶۱۳۲ایضا،ص۔۳۳۷۱۵۵ایضا،ص۔۳۳۸۷۴ایضا،ص۔۳۳۹۶۹ایضا،ص۔۳۴۰۱۵۶ایضا،ص۔۳۴۱۲۹ایضا،ص۔۳۴۲۱۴۶ایضا،ص۔۳۴۳۴ایضا،ص۔۳۴۴۱۵۸ایضا،ص۔۳۴۵،۔۳۴۶ ،مشssمول ہحقی،شان الحق ،مضمون، کلام غssالب کالسssانیاتی تجssزی ہ

۱۱۹تنقیدی تناظرات،ص

Page 475: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

۱۱۲ایضا،ص۔۳۴۷۳۲۰۔۳۱۹اسلوب احمدانصاری،ڈاکٹر، غزل تنقید،ص۔۳۴۸،ص۔۳۴۹ ہغالب،نسخ حمیدی ۲۰۰۔۱۹۹ہ۲۹غالب، دیوان غالب،ص۔۳۵۰۳۸ایضا،ص۔۳۵۱،ص۔۳۵۲ ہغالب ،نسخ حمیدی ۲۹ہ۱۸ایضا،ص۔۳۵۳۱۱۹ایضا،ص۔۳۵۴۲ایضا،ص۔۳۵۵۱۰۰غالب،دیوان غالب،ص۔۳۵۶،ص۔۳۵۷ ہغالب ،نسخ حمیدی ۷ہ۱۷۰غالب،دیوان غالب،ص۔۳۵۸۲۱ایضا،ص۔۳۵۹،ص۔۳۶۰ ہغالب ،نسخ حمیدی ہ

۷۸غالب،دیوان غالب،ص۔۳۶۱۸۰ایضا،ص۔۳۶۲،ص۔۳۶۳ ہغالب ،نسخ حمیدی ۲۰۰ہ۹۵غالب،دیوان غالب،ص۔۳۶۴،ص۔۳۶۵ ہغالب ،نسخ حمیدی ۱۸۶ہ۱۰۶غالب،دیوان غالب،ص۔۳۶۶یم غالب،ص۔۳۶۷ ۷۹ہفاروقی،شمس الرحمن، ڈاکٹر، تف

Page 476: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

۹۰غالب،دیوان غالب،ص۔۳۶۸،ص۔۳۶۹ ہغالب ،نسخ حمیدی ۲۶۹ہ۱۳۱غالب،دیوان غالب،ص۔۳۷۰۱۵۵ایضا،ص۔۳۷۱۱۷۴ایضا،ص۔۳۷۲۱۸۱ایضا،ص۔۳۷۳۱۰ایضا،صژ۔۳۷۴۲۰ایضا،ص۔۳۷۵۱۳۸ایضا،ص۔۳۷۶۱۱ایضا،ص۔۳۷۷۱۶ایضا،ص۔۳۷۸۲۰ایضا،ص۔۳۷۹۳۴ایضا،ص۔۳۸۰۳۷ایضا،ص۔۳۸۱۴۶ایضا،ص۔۳۸۲۵۱ایضا،ص۔۳۸۳۷۶ایضا،ص۔۳۸۴۱۲۷ایضا،ص۔۳۸۵۳۸ایضا،ص۔۳۸۶۱۷۱ایضا،ص۔۳۸۷۱۷۲ایضا،ص۔۳۸۸

Page 477: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

۱۸۱ایضا،ص۔۳۸۹۱۸۲ایضا،ص۔۳۹۰۱۲۶محمدعرفان،طرزغالب،ص۔۳۹۱۱۲۷ایضا،ص۔۳۹۲۴غالب،دیوان غالب،ص۔۳۹۳۱۶ایضا،ص۔۳۹۴۵۷ایضا،ص۔۳۹۵۱۲۳ایضا،ص۔۳۹۶،ص۔۳۹۷ ہغالب،نسخ حمیدی ۱۸۹ہ۸۲ایضا،ص۔۳۹۸۲۰۰ایضا،ص۔۳۹۹۲۰۹ایضا،ص۔۴۰۰۲۳۲ایضا،ص۔۴۰۱۲۶غالب، دیوان غالب،ص۔۴۰۲۱۸۲ایضا،ص۔۴۰۳۹۵ایضا،ص۔۴۰۴۱۵۵ایضا،ص۔۴۰۵۸۰ایضا،ص۔۴۰۶،ص۔۴۰۷ ہغالب،نسخ حمیدی ۱۸۹ہ۱۶غالب،دیوان غالب،ص۔۴۰۸۸۱ایضا،ص۔۴۰۹

Page 478: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

۵۱ایضا،ص۔۴۱۰۳۳۵اسلوب احمدانصاری،ڈاکٹر، غزل تنقید،ص۔۴۱۱۱۱غالب،دیوان غالب،ص۔۴۱۲۵۷ایضا،ص۔۴۱۳۲۰ایضا،ص۔۴۱۴۸۰ایضا،ص۔۴۱۵،ص۔۴۱۶ ہغالب ،نسخ حمیدی ۷۳ہ۷۳غالب،دیوان غالب،ص۔۴۱۷۱۸۹ایضا،ص۔۴۱۸،ص۔۴۱۹ ہغالب، نسخ حمیدی ۱۸۵ہ۱۷۵ایضا،ص۔۴۲۰۲۱۶ایضا،ص۔۴۲۱۱۳غالب،دیوان غالب،ص۔۴۲۲۱۴ایضا،ص۔۴۲۳۳۲ایضا،ص۔۴۲۴۴۰ایضا،ص۔۴۲۵،ص۔۴۲۶ ہغالب، نسخ حمیدی ۷۱ہ۱۲۱غالب، دیوان غالب،ص۔۴۲۷۱۲۶ایضا،ص۔۴۲۸۱۳۴ایضا،ص۔۴۲۹۱۸۵ایضا،ص۔۴۳۰

Page 479: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

۱۸۲ایضا،ص۔۴۳۱فرمssان فتح پssوری، ڈاکssٹر،غssالب اور غالبیssات ،بیکن بکس،ملتssان،۔۴۳۲

۸۶ء،ص۲۰۰۸۔۴۳۳ ایضا۳غالب ،دیوان غالب،ص۔۴۳۴،ص۔۴۳۵ ہغالب،نسخ حمیدی ۱۱۹ہ۱۸۰غالب،دیوان غالب،ص۔۴۳۶۱۰۹ایضا،ص۔۴۳۷۱۶ایضا،ص۔۴۳۸۲۵ایضا،ص۔۴۳۹۲۶ایضا،ص۔۴۴۰۳۰ایضا،ص۔۴۴۱۳۵ایضا،ص۔۴۴۲۳۹ایضا،ص۔۴۴۳،ص۔۴۴۴ ہغالب،نسخ حمیدی ۶۳ہ۵۳غالب،دیوان غالب،ص۔۴۴۵۶۴ایضا،ص۔۴۴۶۷۸ایضا،ص۔۴۴۷۱۴۳ایضا،ص۔۴۴۸۱۶۵ایضا،ص۔۴۴۹۱۷۴ایضا،ص۔۴۵۰

Page 480: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

۱۸۳ایضا،ص۔۴۵۱، تنقیsدی۔۴۵۲ ہان میری شمل،مضsمون، شsاعری اور خطsاطی، مشsمول

۱۹۰تناظرات،ص۹۷غالب، دیوان غالب،ص۔۴۵۳۱۴۴ایضا،ص۔۴۵۴۷۴ایضا،ص۔۴۵۵۱۸۰ایضا،ص۔۴۵۶،ص۔۴۵۷ ہغالب، نسخ حمیدی ۱۸۲ہ۱۳۸غالب،دیوان غالب،ص۔۴۵۸۴۱ایضا،ص۔۴۵۹۱۳۶ایضا،ص۔۴۶۰۳۶ایضا،ص۔۴۶۱۵۶ایضا،ص۔۴۶۲۱۱۱ایضا،ص۔۴۶۳۱۱۶ایضا،ص۔۴۶۴۱۷۸ایضا،ص۔۴۶۵۲۵ایضا،ص۔۴۶۶۱۱۶ایضا،ص۔۴۶۷۱۴۸ایضا،ص۔۴۶۸۵۰ایضا،ص۔۴۶۹۷۹ایضا،ص۔۴۷۰

Page 481: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

۵۲ایضا،ص۔۴۷۱۴۹ایضا،ص۔۴۷۲۱۴۱ایضا،ص۔۴۷۳۳۵ایضا،ص۔۴۷۴۱۴۳ایضا،ص۔۴۷۵ یوسف حسین خاں، ڈاکssٹر،غssالب اور اقبssال کی متحssرک جمالیssات،۔۴۷۶

ور، اشاعت اول، ۱۷ء،ص۱۹۸۶ہاردو آرٹ پریس ،لا۳۶غالب، دیوان غالب،ص۔۴۷۷۳ایضا،ص۔۴۷۸۱۰۰ایضا،ص۔۴۷۹۱۷ایضا،ص۔۴۸۰۱ایضا،ص۔۴۸۱۶ایضا،ص۔۴۸۲۱۰۹ایضا،ص۔۴۸۳۸۳ایضا،ص۔۴۸۴۲۰ایضا،ص۔۴۸۵۱۷۹ایضا،ص۔۴۸۶۷۵ایضا،ص۔۴۸۷۱۲۰ایضا،ص۔۴۸۸۷۵ایضا،ص۔۴۸۹۱۵۵ایضا،ص۔۴۹۰

Page 482: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

۱۲۶ایضا،ص۔۴۹۱۱۰ایضا،ص۔۴۹۲۱۸۶ایضا،ص۔۴۹۳۸۹۔۸۷یوسف حسین خاں، ڈاکٹر، متحرک جمالیات،ص۔۴۹۴۸۹ایضا،ص۔۴۹۵۱۰غالب، دیوان غالب،ص۔۴۹۶۱۵ایضا،ص۔۴۹۷۲۰ایضا،ص۔۴۹۸۳۸ایضا،ص۔۴۹۹۴۹ایضا،ص۔۵۰۰۶۲ایضا،ص۔۵۰۱۶۳ایضا،ص۔۵۰۲۶۵ایضا،ص۔۵۰۳۷۰ایضا،ص۔۵۰۴۸۰ایضا،ص۔۵۰۵۸۳ایضا،ص۔۵۰۶۹۵ایضا،ص۔۵۰۷۱۰۹ایضا،ص۔۵۰۸۱۲۷ایضا،ص۔۵۰۹۱۱۱ایضا،ص۔۵۱۰۱۷۰ایضا،ص۔۵۱۱

Page 483: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

،ص۔۵۱۲ ہغالب، نسخ حمیدی ۸۰ہ۴۰غالب ،دیوان غالب،ص۔۵۱۳۱۸۸ایضا،ص۔۵۱۴

Page 484: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

(: (Semantical Study of Ghalibہجزوب:کلام غالب کا معنیاتی مطالعرین لسانیات ک نزدیک معنیات ) ےما ے(لسانیات کSemanticsہ

ہے۔مطالع کی و شاخ جو ارتقائ معانی س برا راست تعلق رکھتی ہ ے ے ہے ہ ےوتا ی ن کا مدعا ی ہےایک فن کار یا شاعر کااسالیب بدل بدل کر بات ک ہ ہ ے ہ

وسک اور و مطلب یا دلی تر انداز میں تر س ب ہک خیال کا ابلاغ ب ے ہ ہ ے ہ ہار دراصل اس وجائیں جن کااظ ےجذبات سامع یا قاری تک بخوبی منتقل ہ ہ

ہےمقصود یعنی:

ا ہدیکھنا تقریر کی لذت ک جو اس ن ک ے ہ

ہےمیںن ی جاناک گویا ی بھی میر دل میں ے ہ ہ ہ ے

(۱)وسکتی ہےبات دل س نکل کر دل میں ترازو اسی صورت میں ہ ے

ہجب بات ک ابلاغ ک لی مناسب اسلوب اور موثر پیرای الفاظ میسر ے ے ےےآجائ گویا لفظیات و معنیات کو دو الگ الگ خانوں میں بند کرک ے۔

ایت می رشت ن یں کیونک لفظ اور معنی کابا ہمطالع کرنامستحسن ن ہ ہ ہ ہ ہےمضبوط اور مستحکم بنیادوں پر استوار لفظ و معنی ک مضبوط ہے۔

: یں ک وئ شبلی نعمانی رقم طراز ی کرت ہتعلق کی نشاند ہ ے ہ ے ہ

‘‘ میں باب’فی اللفظ و المعنی‘‘ ایک خاص عنوان ہ’’… ’’کتاب العمد۔قائم کیا اس کاخلاص ی ک لفظ جسم اور مضمون روح دونوں ہے ہ ہے ہ ہ ہےم ایسا جیسا روح اور جسم کاارتباط… جس طرح مرد ہکاارتباط با ہے ہہےکاجسم ک یوں دیکھن میں سب کچھ سلامت لیکن درحقیقت کچھ ے ہیں تب یر و لیکن الفاظ اگر یں اسی طرح مضمون گو اچھا ہبھی ن ے ہ ہ ہ

(‘‘… یں جاسکتی وگا ک روح بغیر جسم ک پائی ن ۔بھی شعر بیکار ہ ے ہ (۲ہ

Page 485: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ےحال ن ’’مقدم شعر وشاعری‘‘ میں ملک شاعری ک لی جن تین ے ہ ہ ے ب�ی کی ان میںقوت متخیل کو مطالع کائنات اور ہشرائط کی نشان د ہ ہے ہےتفحص الفاظ پر فوقیت دی کیونک قوت متخیل پران الفاظ س نئ ے ے ہ ہ ہے

ےمعنی کشید کرن کی قدرت رکھتی گویا لفظ و معنی ک اس موازن ے ہے ے: نا ک یں ان کاک ہمیں حالی خیال کو الفاظ پر مقدم جانت ہے ہ ہ ے

ے’’ سب س مقدم اور ضروری چیز جو ک شاعر کو غیر شاعر س تمیز ہ ے… اگر شاعر کی ذات میں ی ملک موجود ہدیتی قوت متخیل یا تخیل ہ ہے ہ ہےیں کچھ ہ اور باقی شرطوں میں جو ک کمال شاعری ک لی ضروری ے ے ہ ہے

ہکمی تو و اس کمی کا تدارک اس ملک س کر سکتا لیکن اگر ی ہے ے ہ ہ ہےی یں تو اور ضروری شرطوں کاکتنا ہملک فطری کسی میں موجود ن ہے ہ ہ

لان کامستحق رگز شاعر ک و و ےبڑا مجموع اس ک قبض میں ہ ہ ہ ہ ہ ے ہ(‘‘ یں… ۔ن (۳ہ

ہڈاکٹر عبدالرحمن بجنوری مقدم دیوان میں غالب کی الفاظ سازییں کیونک اس باب میں ہکااصل محرک ان کی ندرت خیالی کو قرار دیت ہ ے

: ہان کاخیال ی ک ہے ہ

ر جان وجاتا اں نیا لفظ خود بخود پیدا وتا و اں نیاخیال پیدا ہ’’ج ہے ہ ہ ہے ہ ہ(‘‘ مرا لاتی ہے۔اپناجسم خود ہ (۴ہ

می رشت کی توضیح ایک شاعران ہعلام اقبال لفظ ومعنی ک با ے ہ ے ہیں: ہخیال میں کچھ اس طور کرت ے

ارتباط حرف و معنی اختلاط جان و تنہےجس طرح اخگر قبا پوش اپنی خاکستر س ے

(۵)

Page 486: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ل لفظ یں سکتا جب تک ک و پ ی ن ن میں آ مار ذ ےکوئی خیال ہ ہ ہ ہ ہ ہ ے ہوتی ک ی ی … مطابقت الفاظ و معنی س مراد ن ل ہکاجام ن پ ہے ہ ہ ہ ے ے ہ ہ ہیں جو اس ک ےمعانی ک ابلاغ ک لی فن کار ن و الفاظ ڈھونڈ لی ہ ے ہ ے ے ے ے

یں اور یں تو کم از کم نقط ممکن تک ادا کر سکت وم کو اگر عینا ن ہمف ے ہ ہ ہ ہار تک محدود ن ر بلک سنن یا یں ک بات صرف اظ ےیوں ادا کرسکت ہ ہے ہ ہ ہ ہ ے( وجائ وم کی بیشتر دلالتوں س آگا ے۔پڑھن والا یا مخاطب بھی مف ہ ہ ے ہ (۶ے

وتا جب متکلم ہےکلام میں معنی لطیف اور حسن اسی وقت پیدا ہو ک و اپن مطلب کو ضرورت وقت ک مطابق ےمیں اتنی قدرت ے ہ ہ ہ

یں ایک چیز کودوسری چیز ک مثل ، ک ےمختلف طریقوں س ادا کر سک ہ ے ےیں لفظ کو لغوی معنی ہاور مانند بتا کر اپن مطلب کوواضح کر د ،ک ے ےےک علاو کسی تعلق کی بناپر غیر لغوی معنی میںاستعمال کرک کلام ہ ے

( (۷ے۔میں دلکشی پیدا کر سکیںک اچھا ہمشرقی و مغربی شعریات آج اس نکت پر متحدالخیال ہ ےم س وجود میں آتا بقول پروفیسر ہے۔شعر لفظ و معنی ک ارتباط با ے ہ ے

نذیر احمد:ایت ضروری ایک ی ک خیال جو ونان ہ’’اچھ شعر ک لی دوصفات کا ہ ہے ہ ہ ے ے ے

ر ہنظم کیاگیا و اچھا دوسر جن الفاظ میں اچھ خیال کو ظا ے ے ہے ہ ہےور مغربی شاعر شیل ن شعر کی مش وں ےکیاگیا و بھی اچھ ے ہ ۔ ہ ے ہ ہےی تعریف کی ک کسی اعلی، ارفع اور پاکیز خیال کو ہمختصرا ی ہ ہے ہ

(‘‘ ،مناسب اور موزوں الفاظ میں اداکرناشعر ہے۔عمد (۸ہہلفظ و معنی ک تعلق و ارتباط کی بحث آج بھی ادبیات کاپسندید ےےموضوع میر وغالب شناس اور مشرقی و مغربی شعریات ک نباض ہے۔

ڈاکٹر شمس الرحمن فاروقی اپنی کتاب بعنوان’’لفظ و معنی‘‘ میں اسیں فاروقی کی رائ ےموضوع پر شرح و بسط ک ساتھ روشنی ڈالت ۔ ہ ے ےہمیںالفاظ معنی کی طرف ایک اشار اور جذب و اثر پیدا کرن کاوسیل ے ہ ہوتا یں دراصل الفاظ کامقصد معنی کی نئی دنیائیں خلق کرنا ہےوت ہ ۔ ہ ے ہ

وت بلک معنیات ک ایک یں ےچنانچ بیشتر الفاظ ک معنی محض لغوی ن ہ ے ہ ہ ے ہیں فاروقی ک خیال میں: ےنئ سلسل کو جنم دیت ۔ ہ ے ے ے

Page 487: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

یں ک ان کو جتنا بھی وت ہ’’ شعر میں الفاظ اس طرح استعمال ہ ے ہیں ک تا ی ممکن ن ی ر وتا ہکھنگالا جائ ،ان س کچھ ن کچھ حاصل ہے ہ ہ ہے ہ ہ ہ ہ ے ے

م ی البت ممکن ک کچھ ن کچھ مب وجائ ہسب کچھ ب یک نظر حاصل ہ ہ ہے ہ ہ ے۔ ہ ہہر جائ تاک شعر کالطف محدود ن ر کر لامحدود اورمقامی و جامد ن ر ہ ہ ہ ہ ے ہ

(‘‘ … ۔کر غیر مقامی اور جدلیاتی بن جائ (۹ےیں: ہآگ چل کروضاحت کرت ے ے

یں بلک و سب کچھ معنی جو یں ہے’’اگر معنی محض لغوی معنی ن ہ ہ ہ ہوتا تو شعر الفاظ ک محض سطحی اشاروں ےلفظ کی گونج س پیدا ہے ہ ےون والی لفظ کی مثال ایک شعر میں استعمال وسکتا یں ےکامجموع ن ہ ۔ ہ ہ ہ

ی ،جس کی بازگشت س دور دور تک ایس ہچھوٹ س دھماک کی ے ے ہے ے ے ےیں… شعری لفظ ردعمل ک ایک طویل ون لگت ت س دھماک ےب ہ ے ے ہ ے ے ہہےسلسل کو را دیتا جس میں اس لفظ کی لغوی معنویت ضمنی اور ہ ے

وجاتی اور لفظ، مقصد ہےذیلی ہن ر کر ایک وسیلendہ ہ Means to asہend(‘‘ (۱۰ہے۔بن جاتا

وت یں بلک وسیل ےفاروقی کی رائ میں شعر ک الفاظ مقصد ن ہ ہ ہ ہ ے ےہےیں ان ک وسیل س معنی ک ان گوشوں پر روشنی پڑتی جو ے ے ے ے ۔ ہ

وتا ک شاعر کاعمل ت اس کانتیج ی م س مخفی ر ہبصورت دیگر ہے ہ ہ ہ ے ہ ے ہی ی وجدان و آگ نوں میں تقریبا و مار ذ نچ کر ہترسیل ابلاغ تک پ ہ ہ ے ہ ہ

ی کی ن میں تھی چنانچ جب وجدان و آگ ہپیداکر دیتا جو شاعر ک ذ ہ ہ ے ہےیں کی را تو اس س ان معانی کی توقع ن ہدوبار تخلیق شعر کاعمل ٹھ ے ہ ہ

۔(کی رو س لازم آئیںReality Principleجاسکتی جو اصول حقیقت ) ےنچان نچن اور پ ےرچررڈس ک الفاظ میںشعر ’’معنی ک معنی‘‘ تک پ ہ ے ہ ے ے

( (۱۱ہے۔کی کوشش کرتاوتی یں یا آوازیں ادا مار من س جو الفاظ نکلت ہدوران گفتگو ہ ے ے ہ ے ہیںیعنی: ہیں اصطلاح صرف ونحو میں بنیادی طور پر ان کی دوقسمیں ہ

ہکلم۔۱

مل۔۲ ہم

Page 488: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

مل ہنحوی اعتبار س بامعنی الفاظ کلم اور ب معنی الفاظ م ے ہ ےوتی یں مل الفاظ کی کلام میں کوئی وقعت اور حیثیت ن یں اورم لات ۔ک ہ ہ ہ ہ ے ہ

ی س پھونکی جاتی ہے۔الفاظ ک ب جان قالب میں روح معنیات ے ہ ے ےیں جب و کسی ’’فردوس گوش‘’ اسی وقت بنت ہآوازوں ک سلسل ہ ے ے ے

یں الفاظ کی صرفی و نحوی قدر ۔معنوی سلسل کاحص بن جات ہ ے ہ ےی س متعین کی جاتی لفظ ومعنی کاآپس ہے۔وقیمت معنیاتی اعتبار ے ہ

ہمیں تعلق روح اور بدن،سطح اور عمق،خارج اور داخل کا چنانچ کسی ہےمیت ہفن کار کی اسلوبیاتی قدروں ک تعین میں معنیاتی مطالع کلیدی ا ہ ے

ہے۔رکھتا

تخلیق ادب کابنیادی محرک ایک مخصوص معنی اور خیال کیےترسیل و ابلاغ اگر فن کار کسی مخصوص لفظ ک استعمال میں ہے۔

ہےدلچسپی لیتا یاایک لفظ باربار استعمال کرتا تو درحقیقت اس لفظ ہےار ک و لفظ اس ک معنیاتی ےس فن کار کی دلچسپی اس امر کا اظ ہ ہ ہے ہ ے

نگ فن ا یا اس کاصوتی آ م کردار ادا کرر ہنظام ک موثر ابلاغ میں ا ہے ہ ہ ےہےپار کی جمالیاتی قدورں میںاضاف کاموجب یا اس لفظ یا الفاظ کی ے ے

ہے۔بدولت کلام کانحویاتی ڈھانچ فصاحت وبلاغت کاضامن اسلوبیاتی ہلوئوں کاباضابط مطالع بھی کیاجاسکتا اور ہےمطالع میں ان تمام پ ہ ہ ہ ے

لو کو بھی مرکز نگا بنایاجاسکتا ہے۔صرف کسی ایک پ ہ ہ

ہاسلوبیاتی مطالع محض الفاظ یا ان کی اصوات کی قدر شناسییں بلک یں اور ن صرف معنیات اورنحویات اس کی آخری منزل ہکانام ن ہ ہ ہ

ےان تمام عناصر اربع میں یک گون اشتراک موجود اسلوب ک ان تمام ہے۔ ہ ہلوئوں میںایک ا ندرونی اتصال و انسلاک ملتا لفظیات ک فن کاران ہپ ے ہے۔ ہ

ی ک یں فن کار الفاظ ےاستعمال س معنیاتی امتیازات جنم لیت ہ ۔ ہ ے ےےتوسط س معنی کی نئی دنیائیں تسخیر کرتا وفور معنی ک نئ ے ہے۔ ے

ارت س ایس معنوی تلازمات ےامکانات ٹٹولتا اور اپنی فن کاران م ے ہ ہ ہےہے۔خلق کرتا ک شاعری فی الواقع گنجین معنی کاطلسم کد بن جاتی ہ ہ ہ ہے

ہمرزا اسدالل خان غالب ایک نکت داں ،نکت سنج اور نکت شناس ہ ہ ہری تھی و ہشاعر تھ بیان و بدیع ک جمل امکانات پر ان کی نظر گ ۔ ہ ہ ے ے۔

ہاپن شعری اسلوب کی تشکیل میں بیان وبدیع ک و تمام محاسن ے ے

Page 489: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ہتصرف میں لائ جن س بات کو زیاد معنی خیز اور دلکش بنایا ے ےرائی وگیرائی بخشی جاسکتی تھی انھوں ن ےجاسکتاتھا یا کلام کو گ ۔ ہ

ہاپن نظری فن کی بنیاد اس رمز پر استوار کی ک اعلی شاعری صرف ہ ےیں بلک ان ی پر محمول ن ہلفظیات ک حسن انتخاب اور حسن ترتیب ہ ہ ے

ہےسب پر مستزاد حسن معنی اور معنی آفرینی لفظ و معنی کیےترکیب کو اول اول انھوں ن اپن ایک شعر میں اس طور برتا: ے

یں ہاس ارباب فطرت قدر دان لفظ و معنی �ب

یںمشتاق تحسیں کا وں لیکن ن ہسخن کا بند ہ ہ

(۱۲)ہیعنی شعر ک حسن ن محض الفاظ میں ن صرف معنی میں بلک ہ ہے ہ ے

نگی اور یک رنگی حسن شعر کی تخلیق کاسبب م آ ہیئت و مواد کی ہ ہد س جدا اور دور ےبنتی فن ک بار میں غالب کانقط نظر اپن ع ہ ے ہ ے ے ہے۔م کنار ہمابعد س زیاد قریب تھا و ’’تنگنائ غزل‘‘ کو وسعتوں س ے ے ہ ہ ے

ےکرن ک متمنی تھ یعنی: ے ے

یں ظرف تنگنائ غزل ےبقدر شوق ن ہ

ی وسعت مر بیاں ک لی ےکچھ اور چا ے ے ے ہ

(۱۳)ےشاعر اشعار ک آئین میں اپن دل ک بھید کھولتا اس لی اس ہے ے ے ے ے

یں ان ہکو قافی پیمائی اور لفظی جکڑ بندیوں میں محصور کرنا مناسب ن ہےک خیال میں:

Page 490: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

یں ہےفریاد کی کوئی ل ن ہ ے

یں ہےنال پابند ن ن ہ ے ہ

(۱۴)یں سمجھت تھ و معنی آفرینی ہغالب قافی پیمائی کو شاعری ن ے ے ہ ہ

یں یعنی: ت یں بلک عملا اس پر قائم بھی ر ہپر ن صرف زور دیت ے ہ ہ ہ ے ہ

ہغالب بنود شیو من قافی بندی ہ

ہظلمی ست ک بر کلک و ورق می کنم امشب

(۱۵)یں: ر گوپال تفت کو لکھت ہایک خط میں منشی ے ہ ہ

ے’’لعنت مجھ پر اگر میں ن کوئی ریخت یا اس ک قوافی پیش رکھ ہ ے ہےوں صرف بحر اور ردیف قافی دیکھ لیا اور اس زمین میں غزل ہلی ۔ ہ ے

(‘‘ یں… ۔قصید لکھن لگا… بھائی شاعری معنی آفرینی قافی پیمائی ن ہ ہ ہے ے ہ۱۶)

ےغالب اپن خطوط میں جا بجا شعر کی فنی خوبیوں کی بابتیں اور تخلیق شعر میں ’’الفاظ متن اور معنی بلند‘‘کو ہاشار کرت ے ے

ر ک نام ایک خط میں شعر و سخن یں مرزا حاتم علی بیگ م ت ےسرا ہ ۔ ہ ے ہیں: ہکی تعریف درج ذیل الفاظ میں کرت ے

ہے۔’’ سخن ایک معشوق پری پیکر تقطیع شعر اس کالباس اور مضامین ہد سخن کو اس لباس اور اس زیور میں ہاس کازیور دید وروں ن شا ے ہ ہے۔

(‘‘ ہے۔روکش ما تمام پایا (۱۷ہہ

Page 491: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

یں ہغالب اپن مقدم دیوان کی آخری سطروں میں ی دعوی کرت ے ہ ہ ےر حرف کی ت میںایک میخان پوشید کردیا ہےک انھوں ن اپنی غزلوں ک ہ ہ ہہ ہ ے ے ہ

( وجاتا ہے۔ک قاری ان اشعار کو پڑھ کر سرشار ہ (۱۸ہ

ر حرف غالب چید ام میخان ہدر ت ہ ہ ہہ

د شدن ہتا ز دیوانم ک سرمست سخن خوا ہ

(۱۹)یا

ر ک وں جوا یں سکت ک جویا ےسخن کیا ک ن ہ ہ ہ ے ہ ہہ

یں رکھت ک کھودیں جا ک معدن کو م ن ےجگر کیا ہ ے ہ ہ

(۲۰)یںکیا ان ن اول اول قبول ن د ک اذ ۔کلام غالب کو ان ک اپن ع ہ ے ہ ے ہ ے ے

مل گو ی اور انھیں م زا کانشان بنی ر د میں است ہان کی شاعری اس ع ہ ہ ہ ہان ان ک د ک لوگوں ک ناپخت اذ ا کیونک اس ع ےشاعر گردانا جاتا ر ہ ہ ے ے ہ ہ ہ

ےکلام ک لفظوں ک پس پرد اس ک معنیاتی نظام تک رسائی س ے ہ ے ےنگ الفاظ کی ت میں موجود خیال پر ان کی ہہقاصر تھ الفاظ اور آ ہ ے۔

یں تھی لیکن آن وال زمانوں میں علام اقبال جیسا مفکر بھی ہگرفت ن ے ے ہ: ہغالب کی شاعران عظمت کااعتراف اس طور کرتانظر آتا ک ہے ہ

Page 492: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

وا ستی س ی روشن ہفکر انساں پر تری ہ ے ہ

ہے پر مرغ تخیل کی رسائی تا کجا

(۲۱)یں تھا ک ان کی تا بھی ن ہغالب جیسا انفرادیت پسند شاعر ی چا ہ ہ ہر کس و ناکس کی سمجھ یں و ہلفظیات ک پس پرد جومعنی کثیر ہ ہ ہ ےر خاص و عام گنجین یں کھول کر ہمیںآجائیں اور طلسم الفاظ کی گر ہ ہوجاتا تو د میںایسا ہمعنی تک رسائی حاصل کرل اگر ان ک اپن ع ہ ے ے ے۔اں و خود اس دیکھن ےشاید ان کا کلام اس معیار بلند س گر جاتا ج ے ہ ہ ے

یں ک ان ار کرت ا اس امر پر اطمینان کااظ ہک متمنی تھ اس لی بار ہ ے ہ ہ ے ے ےہےکی شاعری عام لوگوں کی سمجھ س بالا تر مثلا درج ذیل اشعار ے

: ےدیکھی

ہےگر خامشی س فائد اخفائ حال ے ہ ے

وں ک میری بات سمجھنی محال ہےخوش ہ ہ

(۲۲)

ی دام شنیدن جس قدر چا بچھائ ےآگ ہے ہ

ےمدعا عنقا اپن عالم تقریر کا ہے

(۲۳)

Page 493: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

یں غیب س ی مضامیں خیال میں ہآت ے ہ ے

ہےغالب صریر خام نوائ سروش ے ہ

(۲۴)

وں اس س داد کچھ اپن کلام کی ےپاتا ے ہ

یں م زباں ن ہروح القدس اگرچ مرا ہ ہ

(۲۵)د ہن صرف ی ک غالب کانظری شعر معنیات س مربوط بلک ع ہ ہے ے ہ ہ ہ ہ

ےغالب س ل کر دور حاضر تک ناقدان فن کلام غالب کی فکری سطح، ے مضامین کی بلندی، ندرت خیالی اور معنی آفرینی کو خراج تحسین پیشدی حسین مجروح ’’دیباچ اردوئ معلی‘‘ میں رقم یں میر م ےکرت ر ہ ہ ۔ ہ ہے ے

یں: ہطراز

ہے میرا استاد ک جس کا سخن عالم گیر ہ

ور اور نظیری کا نظیر وری کا ظ ہ ظ ہ ہے

… ی ہحضرت کا جو سخن و در عدن، جو بات ر معنی کرامات ہے ہہ ہے ہ ہےہلفظوں کی محبوبی،ی ترکیب کی خوش اسلوبی ،ی جدت معانی، ی ہ ہہطاقت لسانی ،ی سلاست عبارت، ی روانی مطالب دیکھی ن سنی، ہ ہ

یں… یں ک مصری کی ڈلیاں یں، باتیں یں ک موتی کی لڑیاں ہسطریں ہ ہ ہ ہ ہ(‘‘ وں… وں کیا ک وں، حیران وں، سحر ک ۔گفتار شکر بار کو جادو ک ہ ہ ہ (۲۶ہ

لی وئ پ ‘‘ میں’’مرزا ک کلام پر ریویو‘‘ کرت ہحال ’’یادگار غال ے ہ ے ے ب� ب� ےبار ان ک کلام کی معنیاتی سطح کی بلندی اور غیر معمولی انفرادیت

یں: ت وئ ک ہاور اپج کااعتراف کرت ے ہ ے ہ ے

Page 494: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

یں، ہ’’… مرزا کی غزل میں زیاد تر ایس اچھوت مضامین پائ جات ے ے ے ے ہیں کیا اور معمولی مضامین ہجن کو اور شعرا کی فکر ن بالکل مس ن ےیں، جو سب س نرالا اور ان میں ایسی ہےایس طریق س اداکی ے ہ ے ے ے ے

یں جن س اکثر اساتذ کا کلام خالی معلوم ہنزاکتیں رکھی گئی ے ہ(‘‘ … ۔وتا ہے (۲۷ہ

ہغالب کی اسلوبیات کانرالا پن اس میں ک اس کا ایک لفظ بھی ہےیں جاسکتا حالی اس سلسل میں غالب ک لایا یا بدلا ن ےاپنی جگ س ے ہ ہ ے ہیں جس ک مطالب کی ےاردودیوان ک ایک شعر کی مثال رقم کرت ہ ے ے

ہےتشریح خود غالب ن کی یعنی: ے

قمری کف خاکستر و بلبل قفس رنگ؟ ، نشان جگر سوخت کیا ہےا نال ہ ہ ے

(۲۸)یں ک میں ن خود اس ک معنی مرزا س پوچھ ےحالی بیان کرت ے ے ے ہ ہ ے’’جز‘‘ پڑھو معنی خود سمجھ میں آجائیں گ ۔تھ فرمایا ک ا کی جگ ے ہ ے ہ ےہشعر کامطلب ی ک قمری جو ایک کف خاکستر س زیاد اور بلبل جو ے ہ ہے ہ

ون یں، ان ک جگر سوخت یعنی عاشق ےایک قفس عنصری س زیاد ن ہ ہ ے ہ ہ ےاں جس معنی میں ی وتا کن اور بولن س ہکاثبوت صرف ان ک چ ہے۔ ہ ے ے ے ہ ےایک را ی انھیں کااختراع ‘‘ کا لفظ استعمال کیا ظا ’’ ا ۔مرزا ن ہے ہ ہ ہے ے ے’’جز‘‘ کالفظ رکھ دیت ’’ا ‘‘ کی جگ ا ک ےشخص ن ی معنی سن کر ک ہ ے ہ ہ ہ ے

وجاتا مگر مرزا چونک معمولی اسلوبوں س تابمقدور ےتو مطلب صاف ہ ہت تھ اس لی و ب نسبت اس یں چا ہبچت تھ اور شارع عام پر چلنا ن ہ ے ے۔ ے ہ ہ ے ے

وجائ اس بات کو زیاد پسند کرت تھ ک طرز م ہک ک شعر عام ف ے ے ہ ے ہ ہ ہ ے( (۲۹ے۔خیال اور طرز بیان میں جدت اور نرالا پن پایاجائ

: ہغالب کی اپنی شاعری کی بابت ی پیش گوئی ک ہ

Page 495: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ہکو کبم را در عدم اوج قبولی بود است

د شدن رت شعرم بگیتی بعد من خوا ہش ہ

(۳۰)وئی غالب جنھیں جیت جی داد سخن بھی ےحرف ب حرف درست ثابت ۔ ہ ہو وتی تھی بعداز مرگ غالب پرستی ک ایک نئ دور کا آغاز ہنصیب ن ے ے ہ ہ

ہگیا انھیں آفاقی شاعر کادرج ملا اور انھیں دور جدید کا عظیم ترینہشاعر تسلیم کیا جان لگا ان ک فکر و فن اور شاعران عظمت پر ے ۔ ے

یم کلام غالب ک لی لاتعداد ا کتب احاط تحریر میں لائی گئیں تف ےزار ے ہ ۔ ہ ہ ہےشرحیں لکھی گئیں شارحین کی نکت پرداز یوں ن ان ک کلام س نت ے ے ہ

یم غالب اکیسویں صدی کامجبوب ترین ہنئ معنی دریافت کی اور تف ے ےہموضوع بن گیا اس مقبولیت ک اسباب پر غور کیاجائ تو بڑی وج ے ے ۔

وتا اور د کی سوچ کادائر مختلف ر ع ہےمعنیات کلام غالب نظر آتی ہ ہ ہ ہ ہےوئ وقت ک تناظر میں معنی ک ی ک بدلت چان ی ےبڑ ادب کی پ ے ے ہ ے ہ ہے ہ ہ ے

یں غالب ن جو اپنی شاعری کو’’ وت چل جات ےنئ امکانات واضح ۔ ہ ے ے ے ہ ےیں بلک ی ن ہگنجین معنی کاطلسم‘‘ قرار دیا تو ی محض شاعران تعلی ہ ہ ہ ہ ہ

ہہاس حقیقت کا اعتراف ک الفاظ ک پس پرد معنوی ت داری ایک ہ ے ہ ہےوجاتا ن سحرزد ہے۔جادوئی عمل کی حامل جس پڑھ کر قاری کا ذ ہ ہ ہ ے ہے جدید تنقیدی تناظرات ساختیات و پس ساختیات اور اسلوبیات کلام

یں و ر یم میں ممد ومعاون ثابت ۔غالب کی معنوی ت داری کی تف ہ ہے ہ ہ ہہےڈاکٹر فرمان فتح پوری کی رائ میں:

وتا ون والا کوئی لفظ اس لی بھی طلسماتی ہے’’ شعر میں استعمال ہ ے ے ہوتا لیکن جب ہک و ب اعتبار لغت اگرچ معنی واحد کاترجمان یا نمائند ہ ہ ہ ہ ہ

نگ م آ ی لفظ شعر میں جگ پاتا تو دوسر الفاظ س منسلک اور ہی ہ ے ے ہے ہ ہےوکر،معنی ک متعدد رنگوں کوجنم دیتا ی سار رنگ قاری یا سامع پر ہ ہے۔ ے ہ

ن ک بعد وقتا فوقتا ب یں کھلت بلک تادیر مطالع میں ر ےبیک وقت ن ے ے ہ ے ہ ے ہ

Page 496: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

نی و نفسی کیفیات ک مطابق اپن یں اور شاعر کی ذ وت ےنقاب ے ہ ہ ے ہےمعنوی منصب میں تبدیلی پیدا کرک بلحاظ اثر و تاثیر کچھ س کچھ ے

وجانا دراصل گنجین معنی ی کچھ س کچھ یں اور ان کا ی ہوجات ہ ے ہ ہ ے ہ(‘‘ وتا ہے۔کاطلسم (۳۱ہ

ےغالب ن اپن مکاتیب میں جا بجا شاگردوں ک کلام پر اصلاحیں ے ےیں یا اپن بعض اشعار کی شرح بیان کی ان میں لطف معنی کو ہےدی ے ہ

ہے۔خصوصی طور پر مرکز نگا بنایا ہ

یں جنھیں ہو خطوط میں اپن انھی اشعار کی شرح پیش کرت ے ے ہب!معنی آفرینی کاعمد نمون قرار دیا جاسکتا مثلا قاضی عبدالجلیل جنو ہے ہ ہیں: وئ لکھت ہک نام ایک خط میں اپن اس شعر کی وضاحت کرت ے ے ہ ے ے ے

وس کی شرم ہحسن اور اوس پ حسن ظن ر گئی بوال ہ ہ

ےاپن پ اعتماد ،غیر کو آزمائ کیوں؟ ہے ہ ے

(۳۲)یں؟ داد دینا حسن عارض اور حسن ہ’’ مولوی صاحب! کیالطف معنی یں یعنی صورت اچھی اور اوس کا ہظن دوصنعتیں محبوب میں جمع یں کرتا اور ی گمان اوس کو ب نسبت اپن ، خطا کبھی ن ےگمان صحیح ہ ہ ہ ہے

یں کرتا یں بچتا اور میرا تیر غمز کبھی خطا ن ہس ک میرا مارا کبھی ن ہ ہ ہ ےےپس جب اوس کو اپن اوپر ایسا بھروس تو رقیب کاامتحان کیوں کر ہے ہ ےاں معشوق ن مغالط ہاور حسن ظن ن رقیب کی شرم رکھ لی ورن ی ے ہ ہ ے

وسناک آدمی تھااگر پائ امتحان ےکھایا تھا رقیب عاشق صادق ن تھا ہ ہ ۔(‘‘ (۳۳۔درمیان میںآتا حقیقت کھل جاتی

م دیکھت ےاگر غالب کی بعض شعری اصلاحوں پر غور کیاجائ تو ہ ےہیں ک بعض اوقات صرف ایک لفظ کی تبدیلی س و شعر کی معنیات ے ہ ہ

Page 497: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

یں اور ایک عام سا شعر بھی بلاغت اور نچادیت یں پ یں س ک ہکو ک ے ہ ہ ے ہ: ہےمعنی آفرینی کی عمد مثال بن جاتا مثلا حال کاایک شعر ب� ہے ہ

ا دیکھ چک تیرا فریب ا ظالم ےبار ے ہ

یں کھایا جاتا ہم س اب جان کا دھوک ن ہ ے ہ

ٹا کر ’’دنیا‘‘رکھ دیت ےغالب اس شعر کی اصلاح میں ’’ظالم‘‘ کالفظ ہل صرف ےیں اور اس ایک لفظ کی تبدیلی س و شعر جس کاتعلق پ ہ ہ ے ہےمحبوب کی جفائوں س تھا وسعت معنی ک ساتھ حیات و کائنات کو ے

ہے۔بھی اپن دائر امکان میں ل آتا ) ے ہ (۳۴ے: ہےاسی طرح حالی کاایک اور شعر

ےعمر شاید ن کر آج وفا ہ

ائی کا ہسامنا شب تن ہے

ٹا کر’’ وئ ’’سامنا‘‘ کالفظ ہغالب اس شعر کی اصلاح کرت ے ہ ےوسکتا ائی س ‘‘ کاتعلق صرف شب تن ’’سامن یں ہےکاٹنا‘‘ رکھ دیت ہ ے ہ ے ۔ ہ ے

اں اگرچ ائی س بھی ی ہلیکن کاٹن کاتعلق عمر س بھی اور شب تن ہ ۔ ے ہ ہے ے ےل کی نسبت الیکن خیال کی ادائیگی میں شعر کادرج پ ی ر ےخیال و ہ ہ ہ ہ

( وگیا ۔بلند (۳۵ہےغالب کا اردو کلام معنیاتی نقط نگا س ادب کی ایک لازوال ہ ہ

ری تھی ان ت گ ہدستاویز وفور معنی ک امکانات پر ان کی نظر ب ہ ے ہے۔ےک اختراع کرد ا ستعار اور علائم و رموز کلام غالب کی معنیاتی ہ ےےسطح کو بلند کرک غزل غالب کی ت داری میں اضاف کا سبب بنت ے ہہ ے

ےیں غالب شعر کی معنیات کو بلند کرن ک لی جو دیگر وسائل بروئ ے ے ے ۔ ہ

Page 498: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

یں اگر انھیں چند نکات کی صورت میں بیان کیاجائ تو ترتیب ےکار لائ ہ ےوگی: ہکچھ یوں

صنائع بدائع معنوی۔لوداری اور ذومعنویت۔ ہپرائی۔ ہاختراعی تراکیب کی معنوی گ

لو ہدرج بالا نکات کلام غالب ک معنیاتی نظا م ک چند بنیادی پ ے ےوتی ہیں وقت اور زمان ک ساتھ ساتھ معنیاتی نظام کی تقلیب بھی ے ے ۔ ہ

یں کرسکت لوئوں کو حتمی اور آخری تصور ن م ان پ تی اس لی ےر ہ ہ ہ ے ہے ہد یم ک معیار اپن ع رزمان کاقاری کلام غالب کی تحسین و تف ہکیونک ے ے ہ ے ہ ہنی بالیدگی کی روشنی میں متعین کر تا کلام غالب کو ہے۔ک مذاق اور ذ ہ ے

ا آج س سو سال پیشتر زاوی نگا ہآج جس زاوی نگا س پرکھاجا ر ہ ے ہے ہ ے ہ ہےاس س یکسر مختلف تھا اور یقینا آج س سو سال بعد کاقاری اس ے ے

د کی علمی ترقیات اور ذوقی معیارات کی روشنی میں پرکھ گا ےاپن ع ہ ےےچنانچ کلام غالب کی معنیات پر گرفت کادعوی سورج کو چراغ دکھان ہ

وگا ڈاکٹر گوپی چند نارنگ کی ی رائ اس خیال کو تقویت ےک مترادف ہ ۔ ہ ے: یں ک ہبخشتی و لکھت ہ ے ہ ہے

م اور گرفت میں ن آن والی چیز بحث و ائی مب ہے’’ معنیاتی نظام انت ے ہ ہ ہولت ک لی اس چند الفاظ میں مقید تو کیاجاسکتا ہےمباحث کی س ے ے ے ہ ہ

یں کیاجاسکتا اس بحث میں الفاظ ۔لیکن تمام معنیاتی کیفیات کااحاط ن ہ ہی اس کل معنیاتی نظام کا، جوان گنت ےکو محض اشاری سمجھنا چا ہ ہ

ہےاستعاراتی اورایمائی رشتوں س عبارت اور لامحدود امکانات رکھتا ہے ے ہےجنھیں تخلیقی طور پر محسوس تو کیاجاسکتا لیکن منطقی طور پر دو

(‘‘ یں کیاجاسکتا… ۔اور دوچار کی زبان میں بیان ن (۳۶ہل معنیاتی نظام کی اس ےغالبا غالب آج س ڈیڑھ سو سال پ ہ ے

وئ اپنی شاعری کو ’’گنجین معنی ہپیچیدگی کو محسوس کرت ے ہ ےےکاطلسم‘‘ قرار د گئ تھ غالب کااسلوبیاتی امتیاز ی ک انھوںن ہ ہے ہ ے۔ ے ے

ار ک لی ایک نئی زبان ایجاد کی ،نئی تراکیب س ےاپن خیالات ک اظ ے ے ہ ے ے

Page 499: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ےزبان کادامن مالا مال کیااور معنیاتی لحاظ س ایس خیالات کو شعری ےیں تھ یعنی انھوں ن ل ادبی دنیا میں موجودن نایا جو اس س پ ےجام پ ے ہ ے ہ ے ہ ہ

۔اپنی شاعری کی صورت میں ایک نئ معنیاتی نظام کی بنیاد رکھی ےبقول ڈاکٹر گوپی چند نارنگ:

ر بڑاشاعر اس معنی میں نئی زبان خلق کرتا ک خوا و نئ لفظ ے’’ ہ ہ ہ ہے ہاری سانچ کلاسیکی روایت ےبڑی تعداد میں ایجادن کر اور تمام اظ ہ ے ہ

م اگر و ان کو ایک نئی لذت اور کیفیت س سرشار ےس مستعارل تا ہ ہ ے ےہےکردیتا یا دوسر لفظوں میںو ان میں نئی معنیاتی شان پیدا کر دیتا ہ ے ہے

(‘‘ (۳۷ہے۔تو اس کااسلوبیاتی امتیاز ثابت ی فن کار جس ن ےاردو شاعری کی روایت میں غالب ایک ایسا ہے ہےکلاسیکی روایت س بھرپور استفاد ک باوجود اس میں تخلیقی شان ہ ے

ی ان کی شاعران عظمت کی دلیل ہے۔بھی پیدا کر دی اور ی ہ ہ

: ب�صنائع بدایع معنوی اور کلام غال ےدیوان غالب نازک و لطیف اورا چھوت مضامین کاایک دلکش مرقع

ے۔ غالب صغر سنی س شعر گوئی کی طرف مائل تھ ان کا اولین ے ہے۔ہےکلام’’پتنگ بازی‘‘ ک موضوع پر ایک مثنوی کی صورت میں ملتا جو ے

ےغالبا انھوں ن آٹھ نو برس کی عمر میں تحریر کی تھی، اس مثنوی کویں گویا نئ کار ک سکت ےبھی لفظی ومعنوی صنعت گری کا شا ہ ے ہہ ہ

اس پر مستزاد کلاسیکی ۔مضامین اختراع کرن کاشوق انھیں ازلی تھا ےی س حسن ےفارسی ادبیات س نسبت اور شغف جس ن انھیں ابتدا ہ ے ےےمعنی کادلداد بنادیا ڈاکٹر نذیر احمد’’محاسن الفاظ غالب‘‘ میں لکھت ۔ ہ

ہیں:ر لفظ صنائع بدائع ت مختصر سا لیکن ہ’’غالب کا اردو دیوان نسبتا ب ہے ہ

ر حرف کی ت میں رعایت لفظی کا میخان ہمعنوی کاطلسم اور ہہ ہ ہےےموجود جو غور کرن والوں کو اس ک کلام کی شراب س سرمست ے ے ہے

(‘‘ (۳۸ہے۔کرتا

Page 500: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

آپ ۔سید عابد علی عابد کی رائ بھی اسی خیال کی تائید کرتی ہے ےےک خیال میں:

ت کم استعمال اں صنعتیں ب یں ک غالب ک ہ’’ اکثر لوگ ی خیال کرت ہ ے ہ ہ ے ہغالب ن وگاک ی خیال بالکل غلط یں… غور کرن س معلوم ےوئی ۔ ہے ہ ہ ہ ے ے ہ ہ

یں لیکن ایسی خوبی س ت کثر ت س استعمال کی ےبھی صنعتیں ب ہ ے ہیں اور جب وتی ون ک بجائ معاون یں ک مخل معانی ہاستعمال کی ہ ے ے ے ہ ہ ہ

ہےان کی طرف توج دلائی جاتی تو ایک خاص قسم کا انبساط حاصل ہ(‘‘ … ۔وتا ہے (۳۹ہ

اں تک شعر کی جمالیات کاتعلق شاعر تخلیق حسن ک لی ےج ے ہے ہیں تراشتا بلک حسن معنی کی ایسی ی ن ہصرف دلکش الفاظ ک پیکر ہ ہ ے

ےدنیائیں بھی متعارف کرواتا ک پڑھن والا حسن خیال کی وادی میں گم ہ ہےاں تک علم بدیع کاتعلق ی لفظ ومعنی دونوں پر محیط ہے۔وجاتا ج ہ ہے ہ ہے۔ ہ

یں یعنی لفظی و معنوی وتی ۔اسی لی صنائع بھی دو اقسام کی ہ ہ ےت عرص تک اس بحث میں الجھ ر ہےمشرق و مغرب ک ناقدان فن ب ے ہ ہ ے

ےک حسن کاتعلق دراصل پیکر الفاظ س یا فن پار کی عظمت ہے ے ہ؛ درحقیقت ان دونوں کاآپس ہےکااصل سبب حسن معنی میں مضمر را تعلق بالخصوص مشرقی شعریات اس سلسل میں زیاد ہمیں گ ے ہے ہ

ےٹھوس اور واضح نقط نظر رکھتی سیدعابد علی عابد کی رائ میں: ہے۔ ہ

زیاد قرین وتا ر ہ’’مشرق کانقط نظر جو بدیع کی تعریف س ظا ۔ ہے ہ ہ ے ہوتا ک حسن صورت ومعنی، لفظ و معنی ک اختلاط و ےحقیقت معلوم ہ ہے ہ

ہے۔ارتباط میں پایا جاتا لفظ و معنی کو صرف نظریاتی طور پر جدا(‘‘ … ی کی حقیقت کاایک رخ ۔کیاجاسکتا ورن لفظ معنی ہے ہ ہ (۴۰ہے

ڈاکٹر شمس الرحمن فاروقی کلاسیکی غزل کی شعریات کویں ایک و جن کی نوعیت ہدوبنیادی ستون یا انواع میں تقسیم کرت ہ ے

یںEpistemologicalعلمیاتی ) ہ( اور دوسری نوع ک تصورات و ہ ے ہےا جاسکتا وجودیاتی تصوراتOntologicalجنھیںوجودیاتی یعنی ) ہے۔(ک ہ

یں ہبامعنی لفظ یامضمون،وزن و بحر، قافی اور ربط وغیر س عبارت ے ہ ہ

Page 501: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ر ک وجودیاتی تصورات کی قائم کرد شرائط اور ضرورتوں ہاور ظا ہ ہے ہیں آسکتا ی میں ن ۔کالحاظ ن رکھاجائ تو شعر وجود ہ ہ ے ہ

علمیاتی تصورات کاتعلق مضمون آفرینی، معنی آفرینی،خیال بندیہے۔،کیفیت اور شور انگیزی وغیر س ان تصورات میں بڑی باریکیاں ے ہیں لیکن بنیادی بات ی ک شعر ک وجود ک بار میں جن ےموجود ے ے ہ ہے ہ ہ

، کچھ و جن ک بغیر شعر وا و دو طرح ک تھ ےافکار کو فروغ حاصل ہ ے ے ہ ہون ک ےممکن ن تھا اور کچھ و جن ک ذریع شعر میں خوبی پیدا ے ہ ے ے ہ ہ

( (۴۱ے۔امکانات تھتمام کر یا صنائع معنوی کی کاوش ےفن کار خوا صنائع لفظی کاا ہ ہ

وتا جو ا ار تلاش کرر ہےدرحقیقت و اپن لی ایک ایسا موثر پیرای اظ ہ ہ ہ ہ ے ے ہو گویا فن کار لفظ و معنی کو ایک رشت میں پرو ار مطلب پر قادر ےاظ ہ ہرتا اس سلسل میں سید عابد علی ی داد و تحسین کامستحق ٹھ ےکر ہے ہ ہ

ہعابد کی ی رائ قابل غور ک : ہے ے ہ

وگا ک علم بدیع ک مطالع ے’’ صنائع معنوی پر غور کرن س معلوم ے ہ ہ ے ےار سوچ سمجھ کر ہکی غایت ی تھی ک شاعر اپن مافی الضمیر کااظ ے ہ ہ

اتھ وسکتا ک الفاظ کی و خاص ترتیب … اس غور وفکر میں ہکر ہ ہ ہے ہ ےوچکی تو گویا ار ک لی مقدر ہےآجائ جوگویا معنی مطلوب ک اظ ہ ے ے ہ ے ے

یں ان ۔صنائع معنوی، تخلیق عمل کی گرمی رفتار کو روکن ک ب ہ ے ہ ے ےہمقصد ی ک فن کار جلدی ن کر اور ایس مجموع الفاظ کی جستجو ے ے ہ ہ ہے ہ

وم اورمطالب کی تمام دلالتوں کو مجمل ہمیں سرگرداں ر جو مف ہے(‘‘ (۴۲ے۔الفاظ میں مقید کر سک

ی س صورت ومعنی سخن ک دلداد تھ و روایتی ہغالب آغاز ے ہ ے ے ہٹ کر جدید تر معنی عطا کرن ک متمنی ےپیرایوں کوبھی روایت س ے ہ ےےتھ ا نھوں ن اپنی غزل کی نئی معنیات کی تشکیل ک لی امکانات ے ے ے۔م مقام ہک جو نئ پیرائ منتخب کی ان میں صنائع بدائع معنوی کو ا ے ے ے ے

ل ام بھی،تجا ، مبالغ و اب اں طباق و تضاد بھی ہحاصل ان ک ی ہ ہ ہے ہ ے ہے۔ہےعارفان بھی اور حسن تعلیل کی کارفرمائی بھی،لف و نشر بھی اور ہے ہ

ےمرا النظیر وتجریدبھی غالب ن تمام صنائع معنوی کو بڑ حسن و ے ۔ ۃ

Page 502: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

و یا علم معنی کلام تاثیر ہخوبی س جزوشعر بنایا کیونک علم بیان ہ ہے ے، ارت س ےکاطلسم اسی صورت میں بنتا جب شاعر فنکاران م ہ ہ ہے

ہمطابقت الفاظ ومعنی س فی الواقع سخن کو گنجین معنی کاطلسم ےےبناسک شاعری کو ساحری میں مبدل کر سک اور معنی کی نئی ے۔

ےدنیائیں مسخر کر سک غالب درنایاب معانی ک جو یاتھ ذیل میں ے ے۔ےصنائع بدائع معنوی ک مختصر تعارف ک ساتھ ان ک و اشعار درج کی ہ ے ے ے

یں یں جو صنائع معنوی ک صناعان استعمال س عبارت ۔جار ہ ے ہ ے ہ ہے

صنعت طباق یاتضاد:ےصنعت طباق، تضاد یا مطابقت میں کلام میں ایس دو الفاظ لائ ےیں مثلا سود وت یں جن ک معنی آپس میں متقابل یا متضاد ہجات ے ہ ے ہ ے

ہوزیاں، آسان و دشوار، مرنا،جینا،اچھا اور برا وغیر بنیادی طور پر تقابلیں یعنی: وتی ہو تضاد کی دوقسمیں ہ

طباق ایجابی۔۱طباق سلبی۔۲

ہطباق ایجابی میں مذکور امثال کی طرح دونوں الفاظ ایکیں مثلا نشیب و فراز، پستی و بلندی وت ہدوسر ک متضاد یا برعکس ے ہ ے ے

ہ۔،اٹھنا بیٹھنا، زندگی وموت، آنا اور جاناوغیر

ر کیا جاتا اور ہےطباق سلبی میں حروف نفی ک ذریع تضاد ظا ہ ے ے، یں مثلا ر ن ر وت ی مصدر س مشتق ہےعموما دونوں الفاظ ایک ہ ہے ہ ے ہ ے ہ

کلام غالب میں طباق ونی، گفتن نگفتن وغیر ونی ان ہ۔سمجھان سمجھا، ہ ہ ہیں بلک صنعت ہایجابی اور طباق سلبی دونوں کی امثال بکثرت موجود ہوتی ہتضاد وطباق غالب کی پسندید صنائع معنوی میں س ایک معلوم ے ہ

: ے درج ذیل اشعار ملاحظ کیجی ہ ہے۔

صنعت طباق ایجابی:

Page 503: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ونا ر کام کاآساں ہبسک دشوار ہ ہے ہ

ونا یں انساں ہآدمی کو بھی میسر ن ہ

(۴۳)

ہتھا خواب میں خیال کو تجھ س معامل ے

ہجب آنکھ کھل گئی ن زیاں تھا ن سود تھا ہ

(۴۴)

ہےوس کو نشاط کار کیا کیا ہ

و مرنا تو جین کا مزا کیا ےن ہ ہ

(۴۵)

وا ہدرد منت کش دوا ن ہ

وا وا ، برا ن ہمیں ن اچھا ہ ہ ہ

(۴۶)

ہیاس و امید ن یک عربد میداں مانگا ے

Page 504: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

مت ن طلسم دل سائل باندھا ےعجز ہ

(۴۷)

ہےن ک ک گری بمقدار حسرت دل ہ ہ ہہ ہ

ہےمری نگا میں جمع و خرچ دریا کا ہ

(۴۸)

ب�دل دیا جان ک کیوں اس کو وفادار اس ے

ہغلطی کی ک جو کافر کو مسلماں سمجھا

(۴۹)

اں ہو فراق اور و وصال ک ہ ہ

اں ہو شب و روز و ما و سال ک ہ ہ

(۵۰)

ہغر اوج بنائ عالم امکاں ن پوچھ ے ہ

ہےاس بلندی ک نصیبوں میں پستی ایک دن ے

Page 505: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

(۵۱)

ب�کر دیا ضعف ن عاجز غال ے

ہےننگ پیری جوانی میری

(۵۲)

ں ت ی م س تو غیر اس کو جفا ک ہکی وفا ے ہ ے ہ

یں ت ہوتی آئی ک اچھوں کو برا ک ے ہ ہ ہے ہ

(۵۳)

ون س مت ک ن ل ا آباد عالم ا ےر ے ہ ہ ے ہ ہ ہ

یں جس قدر جام و سبو میخان خالی ہےبھر ہ ہ ے

(۵۴)

ہماری سادگی تھی التفات ناز پر مرنا

ید جان کی ےترا آنا ن تھا ظالم مگر تم ہ ہ

Page 506: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

(۵۵)

مت دشوار پسند ہا نو آموز فنا ے

ہسخت مشکل ک ی کام بھی آساں نکلا ہ ہے

(۵۶)

وں کیاخوبی اوضاع ابنائ زماں غالب ےک ہ

ا نیکی م ن بار ہبدی کی اس ن جس س کی تھی ے ہ ے ے

(۵۷)

وئ م ےب اعتدالیوں میں سبک سب میں ہ ہ ے

وئ ی کم و گئ اتن ےجتن زیاد ہ ہ ے ے ہ ہ ے

(۵۸)

و روز سیا میرا سا ہجس نصیب ہ ے

و ہو شخص دن ن ک رات کو تو کیوں کر ہے ہ ہ

(۵۹)

Page 507: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

وس میں جا ل ہکی اس ن گرم سین ا ہ ہ ے

ہےآو ن کیوں پسند ک ٹھنڈا مکان ہ ہ ے

(۶۰)

یں مشتاق اور و بیزار ہم ہ ہ

؟ ی ی ماجرا کیا ہےیا ال ہ ہہ

(۶۱)

نگام پ موقوف گھر کی رونق ہےایک ہ ے ہ

ی ی نغم شادی ن س ی س ہنوح غم ہ ہ ہ ہ ہ

(۶۲)

ل شوق کا ہپوچھ کیا وجود و عدم ا ہے ے

و گئ ےآپ اپنی آگ ک خس و خاشاک ہ ے

(۶۳)

Page 508: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ل خرد کس روشں خاص پ نازاں ہیں ا ہ ہ

ت ہےپابستگی رسم و ر عام ب ہ ہہ

(۶۴)

تم کرو صاحب قرانی جب تلکہے طلسم روز و شب کا در کھلا

(۶۵)

وتی تصدق توضیح ام پ ہےمر اب ہ ہ ہ ے

ہےمر اجمال س کرتی تراوش تفصیل ے ے

(۶۶)

م اپن بد خوا وت جو ل س ہخوب تھا، پ ے ہ ے ہ ے ے ہ

وتا یں اور برا ت ہےک بھلا چا ہ ہ ے ہ ہ

(۶۷)

ےفرش س تاعرش واں طوفاں تھا موج رنگ کا

Page 509: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ےیاں زمیں س آسماں تک سوختن کا باب تھا

(۶۸)

جر عالم تمکین و ضبط میں ہ وصل ہے

ی ےمعشوق شوخ و عاشق دیوان چا ہ ہ

(۶۹)

ہےستی ن کچھ عدم غالب ہ ہے ہ

یں‘‘ ’’ن ، ا ہےآخر تو کیا ہ ے ہے

(۷۰)

وس ہےی باعث نومیدی ارباب ہ ہ

یں کرت و، اچھان ت ےغالب کو برا ک ہ ہ ے ہ

(۷۱)

ےایماں مجھ روک جو کھینچ مجھ کفر ہے ے ہے ے ے

،کلیسا مر آگ ےکعب مر پیچھ ے ہے ے ے ہ

Page 510: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

(۷۲)

یں فرق جین اور مرن کا ےمحبت میں ن ے ہے ہ

یں جس کافر پ دم نکل ےاسی کو دیکھ کر جیت ہ ہ ے

(۷۳)

ےغالب برا ن مان جوواعظ برا کی ہ

یں جس ےایسا بھی کوئی ک سب اچھا ک ہ ہ ہے

(۷۴)

وں اپن قول میں غالب خدا گوا ہصادق ے ہ

یں مجھ وں سچ ک جھوٹ کی عادت ن تا ےک ہ ہ ہ ہ

(۷۵)

و بت پھر تمھیں پندار خدائی کیوں ہے٭تم ہ

ی لائو خدا اور س ی ک ہتم خداوند ہ ہ

Page 511: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ہکیوں ن فردوس میں دوزخ کو ملالیں یارب

ی ہسیر ک واسط تھوڑی سی فضا اور س ے ے

ہمجھ کو و دو ک جس کھا ک ن پانی مانگوں ے ے ہ ہ

ی ی آب بقا اور س ر کچھ اور س ہز ہ ہ

(۷۶)

ب�فائد کیا سوچ آخر تو بھی دانا اس ہے ہ

و جائ گا ےدوستی ناداں کی جی کا زیاں ہ ہے

(۷۷)

ےایک میں کیا ک سب ن جان لیا ہ

Page 512: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

تیرا آغاز اور ترا انجام

ہےمیرا اپنا جدا معامل ہ

ےاور ک لین دین س کیا کام ے

ہےبوس دین میں ان کو انکار ے ہ

ہےدل ک لین میں جن کو ابرام ے ے

ے ازل س روائی٭٭ آغاز ہے

ہو ابد تک رسائی انجام

(۷۸)صنعت طباق سلبی:

Page 513: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

یں ی ن ہمن ن کھلن پر و عالم ک دیکھا ہ ہ ہ ہے ے ہ ہ

ہزلف س بڑھ کر نقاب اس شوخ ک من پر کھلا ے ے

(۷۹)وا ہدرد منت کش دوا ن ہ

وا وا، برا ن ہمیں ن اچھا ہ ہ ہ

(۸۰)

وتا وتا تو خدا ہن تھا کچھ تو خدا تھا، کچھ ن ہ ہ ہ

وتا وتا میں تو کیا ، ن ون ن ہڈبویا مجھ کو ہ ہ ے ے ہ

(۸۱)

ائ روز گار ین ستم ا ر ےگو میں ر ہ ہ ہ

ا یں ر ہلیکن تر خیال س غافل ن ہ ے ے

(۸۲)

ےدل س نکلا ، پ ن نکلا دل س ہ ہ ے

ے تر تیر کا پیکان عزیز ہے

Page 514: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

(۸۳)

م عزیز ہم کو ستم عزیز، ستمگر کو ہ

یں رباں ن ، اگر م یں رباں ن ہنا م ہ ہے ہ ہ

(۸۴)

اب میں ہملتی خوئ یار س نار الت ے ے ہے

و راحت عذا ب میں و گر ن ملتی ہکافر ہ ہ! ہ

(۸۵)

ی ی س س ہشرم اک ادائ ناز اپن ے ہ ے ہے ے

یں یوں حجاب میں ہیں کتن ب حجاب ک ہ ے ے ہ

(۸۶)

ےنکت چیں غم دل اس کو سنائ ن بن ہ ے ہے ہ

اں بات بنائ ن بن ےکیا بن بات ج ہ ے ہ ے

Page 515: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

(۸۷)

م کو ی تمام کر ہدکھا ک جبنش لب ہ ے

یں جواب تو د ےن د جو بوس تو من س ک ہ ے ہ ہ ے ہ

(۸۸)

ہےی ضد ک آج ن آو اور آئ بن ن ر ہ ے ے ہ ہ ہ

ی میں کس قدر کیا ک ےقضا س شکو ہ ہے ہ ہ ے

(۸۹)

یں م ستمگر یو طعن س پھر تم ک ہن ک ہ ہ ے ہ ہ

ی و،بجا ک ےمجھ تو خو ک جو کچھ ک ہ ہ ہ ہے ے

(۹۰)

ستی ہاں کھائیو مت فریب ہ

یں ‘‘ ن ’’ یں ک ہےر چند ک ہ ہے ہ ہ ہ

(۹۱)

Page 516: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ےپچ آپڑی وعد دلدار کی مجھ ہ ہے

ہےو آئ یا ن آئ پ یاںانتظار ہ ے ہ ے ہ

(۹۲)ام: ہصنعت ای

، اصطلاح میںاس س مراد ی ک م میں ڈالنا ام ک معنی و ہای ہے ہ ے ہے ہ ے ہےکلام میں کوئی ایسا لفظ لایاجائ جس س سنن والاتھوڑی دیر ک لی ے ے ے ے

ایک معنی یں وت م میں پڑجائ ایس لفظ ک عموما دو معنی ۔و ہ ے ہ ے ے ے۔ ہن معنی قریب کی طرف ہقریب اور دوسر معنی بعید سنن وال کا ذ ے ے ۔ ے

وتا ک شاعر کی مراد معنی وتا لیکن غور کرن پر معلوم ہمنتقل ہے ہ ے ہے ہ( ( س ہے۔بعید)پوشید ے (۹۳ہ

ام کی صنعت ولی دکنی ک کلام میں بھی موجود تھی لیکن بعد ےای ہام گوئی کو کلام ک بنیادی اجزا میں شمار ےمیں آن وال شعرا ن ای ہ ے ے ے

ام گوئی ہکرنا شروع کردیا،آبرو، مضمون، یکرنگ اور شاکر ناجی وغیر ای ہےک اس قدر دالد تھ ک اس صنعت کو کلام کا لازمی جزو سمجھا جان ہ ے ہ ے

ار کیاگیا ام گوئی ک خلاف ردعمل کااظ ہلگا میر وسودا ک دور میں ای ے ہ ے ۔ام کی امثال بکثرت ہلیکن اس ک باوجود میرا وسودا ک کلام میں ای ے ے

ام گوئی س نفرت اور بیزاری د غالب میں اکثر شعرا ای یں ع ےموجود ہ ہ ۔ ہام ک ذریع یں غالب کی انفرادیت ی ک و ای ار کرت نظر آت ےکااظ ے ہ ہ ہ ہے ہ ۔ ہ ے ے ہ

ام یں ان ک کلام س صنعت ای یں بلک پر لطف بنادیت یلی ن ہشعر کو پ ے ے ہ ے ہ ہ ہ: ےکی چند مثالیں ملاحظ کیجی ہ

ائ راز کا ی نوا یں تو ےمحرم ن ہ ہ ہے ہ

ہےیاں ورن جو حجاب پرد ساز کا ہ ہے ہ

Page 517: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

(۹۴)

نگ شکایت کچھ ن پوچھ ہوں سراپا ساز آ ہ ہ

تر ک لوگوں میں ن چھیڑ تو مجھ ی ب ے ی ے ہ ہ ہ ہ ہے

(۹۵)

یں دنیا میں کوئی وں ک اتنا ن ہغم س مرتا ہ ہ ے

ر و وفا میر بعد ےک کر تعزیت م ہ ے ہ

(۹۶)

وا ہتھا زندگی میں موت کا کھٹکا لگا

ےاڑن س پیشتر بھی مرا رنگ زرد تھا ے

(۹۷)

ل زباں میں مرگ خاموشی ہےزبان ا ہ

وئی زبانی شمع ہی بات بزم میں روشن ہ

Page 518: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

(۹۸)

ےآتا مر قتل کو پر جوش رشک س ے ہے

اتھ میں تلوار دیکھ کر وں اس ک ہمرتا ے ہ

(۹۹)

ون تک ی اک عمر اثر ےآ کو چا ہ ے ہ ہ

ون تک ےکون جیتا تری زلف ک سر ہ ے ہے

(۱۰۰)

ی ےجذب ب اختیار شوق دیکھا چا ہ ے ہ

ر دم شمشیر کا ہےسین شمشیر س با ہ ے ہ

(۱۰۱)

ہموج سراب دشت وفا کا ن پوچھ حال

ر تیغ آب دار تھا ہر ذر مثل جو ہ ہ

(۱۰۲)

Page 519: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ےجل دیکھ ک بالین یار پر مجھ کو ہے ے

و دل پ مر داغ بدگمانی شمع ےن کیوں ہ ہ ہ

(۱۰۳)

ےجوم گری کا سامان کب کیا میں ن ہ ہ

ےک گر پڑ ن مر پانئو پر در و دیوار ہ ے ہ

(۱۰۴)

ہگرچ طرز تغافل پرد دار راز عشق ہے ہ

یں ک و پاجائ م ایس کھوئ جات ہےپر ے ہ ہ ہ ے ے ے ہ

(۱۰۵)

ےدل میں پھر گری ن اک شور اٹھایا غالب ہ

ہآ جو قطر ن نکلا تھا سو طوفاں نکلا ہ ہ

(۱۰۶)

Page 520: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ہےلکھت ر جنوں کی حکایات خوں چکاں ے

وئ مار قلم اتھ ےر چند اس میں ہ ے ہ ہ ہ

(۱۰۷)یں ام تضاد کی مثالیں بھی موجود یں ای یں ک ہکلام غالب میں ک ہ ہ ہ

و لیکن م تقابل و تضاد ن ہیعنی کلام میں دو ایس الفاظ لاناجن میں با ہ ہ ےو مثلا: م تضاد موجود ہایس الفاظ ک ساتھ بیان کرنا جن میں با ہ ے ے

یں احباب منکر ورن یاں ہ٭سوزش باطن ک ہ ے

ہےدل محیط گری و لب آشنائ خند ہ ے ہ

(۱۰۸)یں لیکن گری و خند میں تضاد اس لی ےدل اور لب میں تضاد ن ہے ہ ہ ہے ہ

ےدل کو گری ک ساتھ اور لب کو خند ک ساتھ نسبت دین س تضاد ے ے ہ ے ہ( وگیا ۔پیدا (۱۰۹ہ

ےکبھی شکایت رنج گراں نشیں کیج

ی ے٭٭کبھی حکایت صبر گریز پا ک ہ

(۱۱۰)

Page 521: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

یں بلک رنج اور راحت میں لیکن رنج کو ہےرنج اور صبر میں تضاد ن ہ ہے ہوگیا ہگراں نشیں اورصبر کو گریز پا قرار دین س ان میں تضاد واقع ے ے

( و گیا ہے۔اور معنوں میں ایک خاص لطف پیدا (۱۱۱ہۃصنعت مرا النظیر:

ےصنعت تضاد ک علاو کلاسیکی شعرا ن شعوری یاغیر شعوری ہ ےۃطور پر جس صنعت پر سب س زیاد توج دی و صنعت مرا النظیر ہ ہے ہ ہ ے

وجاتی ہے۔ اس صنعت ک استعمال س کلام کی معنی خیزی دوچند ہ ے ے ہے

یں کلام میں ت ہاس صنعت کو توفیق، تلفیق اور ایتلاف بھی ک ے ہہایسی اشیاء کاذکر کرنا جن میں تقابل و تضاد ک علاو کوئی نسبت ےار وخزاں، صیاد و و مثلا چمن ک ذکر ک ساتھ گل و بلبل، ب ہموجود ے ے ہ

ت س اشعار میں ےگلچیں اور سرووقمری وغیر کاذکر کرنا غالب ک ب ہ ے ۔ ہتمام ملتا درج ذیل اشعار بطور مثال ملاحظ ہصنعت مرا النظیر کاا ہے۔ ہ ۃ

: ےکیجی

ر ابر آب تھا ہشب ک برق سوز دل س ز ہ ے ہ

ر اک حلق گرداب تھا ہشعل جوال ہ ہ ہ

(۱۱۲)

وا خشک ہدریائ معاصی تنک آبی س ے ے

وا تھا ہمیرا سر دامن بھی ابھی تر ن ہ

(۱۱۳)

Page 522: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ار یں اجزائ ب ہربط یک شیراز وحشت ے ہ ہ

، گل ناآشنا ، صبا آوار ہسبز بیگان ہ ہ

(۱۱۴)

م آپ متاع سخن ک ساتھ یں ےبک جات ہ ہ ے

لیکن عیار طبع خریدار دیکھ کر

(۱۱۵)

اں دیکھی تھم ےرو میں رخش عمر ک ے ہ ہے

اتھ باگ پر ن پا رکاب میں ہےن ہ ہے ہ ے

ےجاں کیوں نکلت لگتی تن س دم سماع ہے ے

ہےگرو صدا سمائی چنگ و رباب میں ہ

ہے مشتمل نمود صور پر وجود بحر

Page 523: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ہیاں کیا دھرا قطر و موج وحباب میں ہے

(۱۱۶)

یں جانت مجھ ےکس واسط عزیز ن ے ہ ے

وں میں یں ر ن ہلعل و زمرد و زر وگو ہ ہ

(۱۱۷)

ےل گئی ساقی کی نخوت قلزم آشامی مری

یں ہموج م کی آج رگ مینا کی گردن میں ن ے

(۱۱۸)

ےشرم رسوائی س جاچھپنا نقاب خاک میں

ائ ائ ےختم الفت کی تجھ پ پرد داری ہ ے ہ ہ ہ ہے

(۱۱۹)

ل بینش کو طوفان حوادث مکتب ہےا ہ

یں ہلطم موج کم از سیلی استاد ن ہ

Page 524: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

(۱۲۰)

ر طرف ار میں یاں تک ک ہ جوش گل ب ہ ہ ہے

یں مرغ چمن ک پانئو ، الجھت وئ ےاڑت ہ ے ے ہ ے

(۱۲۱)

برگ گل پر آب ہچھڑک شبنم آئین ہے ے

ار ہےا عندلیب وقت وداع ب ہ ے

(۱۲۲)

ی جیس گر جاو دم تحریر کاغذ پر ےسیا ے ہ

جراں کی ائ ہمری قسمت میں یوں تصویر شب ے ہ ہے

(۱۲۳)

ہےی لاش ب کفن اسد خست جاں کی ہ ے ہ

ےحق مغفرت کر عجب آزاد مرد تھا

Page 525: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

(۱۲۴)

ےطاعت میں تا ر ن م و انگبیں کی لاگ ہ ہے

شت کو ہدوزخ میں ڈال دو کوئی ل کر ب ے

(۱۲۵)صنعت لف و نشر:

یں اصطلاحا ۔’’ لف‘‘ ک معنی لپیٹنا اور ’’نشر‘‘ ک معنی پھیلانا ہ ے ےل چند چیزوں کاذکر ایک خاص ترتیب س کیاجائ اور ےاگر کلام میں پ ے ے ہےاس ک بعد ان چیزوں ک مناسبات اسی ترتیب س یا بلا ترتیب بیان ے ے

یں یں اس کی تین قسمیں ت ۔کی جائیں تو اس صنعت لف و نشر ک ہ ۔ ہ ے ہ ے ے

ت و تو اس لف و نشر مرتب ک ےاگر ترتیب نشر’’لف‘‘ ک مطابق ہ ے ہ ےیں اور ت و تو اس لف و نشر غیر مرتب ک ہیں اور اگر ترتیب مختلف ے ہ ے ہ ہ

یں کلام ت و تو لف و نشر معکوس ک ۔اگر مناسبات کی ترتیب الٹی ہ ے ہ ہ: ےغالب س چند مثالیں دیکھی ے

ےلطف خرام ساقی و ذوق صدائ چنگ

ہےی جنت نگا و فردوس گوش ہ ہ ہ

()لف و نشر مرتب(۱۲۶)

چشم دلال جنس رسوائی

Page 526: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ہےدل خریدار ذوق خواری

()لف ونشر مرتب(۱۲۷)

، جو کھینچ مجھ کفر ےایماں مجھ روک ہے ے ہے ے ے

، کلیسا مر آگ ےکعب مر پیچھ ے ہے ے ے ہ

()لف و نشر مرتب(۱۲۸)

وا میں شراب کی تاثیر ہ ہےہےباد نوشی باد پیمائی ہ

()لف و نشر مرتب(۱۲۹ )

: ور قصید جس کامطلع ہےغالب کا مش ہ ہ

م اس کا نام ہاں م نو سنیں ہہ ہ

ا سلام ہےجس کو تو جھک ک کر ر ہ ے

(۱۳۰)یں: ہاس قصید کی بابت نظم طباطبائی لکھت ے ے

Page 527: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

(‘‘ ہے۔’’شارح کی نظر میں ی قصید خصوصا اس کی تشبیب ایک کارنام ہ ہ ہ۱۳۱)

وئ ےجب ازل میں رقم پذیر ہ

ائ لیالی و ایام ےصفح ہ ہ

ہاور ان اوراق میں ی کلک قضا

وئ احکام ےمجملا مندرج ہ

دوں کو عاشق کش ہلکھ دیا شا

لکھ دیا عاشقوں کو دشمن کامہحکم ناطق لکھا گیاک لکھیں

ہخال کو دان اور زلف کو دام

ےآتش و آب و باد و خاک ن لی

(۱۳۲وضع سوز و نم و رم و آرام )، پانی نم ،باد اڑاتی گویا رم ہے آتش جلاتی ی وضع سوز ہے ہے ہ ہے

وتی ہکرتی یعنی غبار، خاک یعنی و مٹی جو زمین پر پڑی ر ساکن ہے ہ ہےے کس کمال صنعت گری س اور کیسی قدرت کلام س کام ل کر ے ے ہے۔

ےغالب ن ی صنعت استعمال کی اور لف و نشر ک سلسل میں غالب ے ہے ہ ےایت سلیق اور ا ک جب بھی ی صنعت آئ گی ن ی شیو ر میش ی ےکا ہ ے ہ ہ ہے ہ ہ ہ ہ ہ

( ۔خوب صورتی س آئ گی ے (۱۳۳ےصنعت حسن تعلیل:

Page 528: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ےحسن تعلیل س کلام میں معنی آفرینی اور خیال افروزی کاحسنوتا بالخصوص تشبی واستعار کی ندرت حسن تعلیل میں دلکشی ےپیدا ہ ہے ہ

ےپیدا کر دیتی پروفیسر نذیر احمد کی رائ میں: ہے۔

رانا ہ’’کسی چیز کی صنعت ک لی ایک ایسی چیز کو اس کی علت ٹھ ے ےوئی علت بھی و مگر شاعر کی بیان کی ہجودراصل اس کی علت ن ہ ہ

و اس صنعت میں تمام اردو اور فارسی ک شاعروں ن شعر ےممکن ے ۔ ہ(‘‘ یں مگر غالب ن اس میں و کمال دکھایا ک باید و شاید ۔ک ہ ہے ہ ے ہ (۱۳۴ہے

ہےحسن تعلیل میں کسی امر کی جو وج شاعر بیان کرتا ہوئی وج اپن وتی لیکن شاعر کی بیان کی یں ےدرحقیقت و اصل وج ن ہ ہ ہ ہ ہ ہحسن تعلیل ک ذیل میں لو رکھتی ےاندر زیاد معنی خیز اور لطیف پ ہے۔ ہ ہ

: ےغالب ک درج ذیل اشعار دیکھی ے

ےاور بازار س ل آئ اگر ٹوٹ گیا ے ے

ہےجام جم س ی مرا جام سفال اچھا ہ ے

(۱۳۵)

ہشمار سبح مرغوب بت مشکل پسند آیا

ےتماشائ بیک کف بردن صد دل پسند آیا

(۱۳۶)

ب�نگ گرم س اک آگ ٹپکتی اس ہے ے ہہ

Page 529: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ے چراغاں خس و خاشاک گلستاں مجھ س ہے

(۱۳۷)

تا کون نال بلبل کو ب اثر ےک ہ ہے ہ

و گئ ےپرد میں گل ک لاکھ جگر چاک ہ ے ے

(۱۳۸)

ےانھیں منظور اپن زخمیوں کادیکھ آنا تھا

ان کی ےاٹھ تھ سیر گل کو دیکھنا شوخی ب ہ ے ے

(۱۳۹)

اتھ میں جام آگیا ہجاں فزا باد جس ک ے ہ ہے

و گئیں اتھ کی گویا رگ جاں ہسب لکیریں ہ

(۱۴۰)

وئ ار ناز ک مار م اک ب یں ےبس ک ہ ے ے ہ ہ ہ ے

یں ہجلو گل ک سوا گرد اپن مدفن میں ن ے ے ہ

Page 530: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ہو فشار ضعف میں کیا ناتوانی کی نمودیں ہقد ک جھکن کی بھی گنجائش مر تن میں ن ے ے ے

(۱۴۱)

ےدیا خلق کوبھی تا اس نظر ن لگ ہ ے ہے

ےبنا عیش تجمل حسین خاں ک لی ے ہے

(۱۴۲)

وس میں جا ل ہکی اس ن گرم سین ا ہ ہ ے

ہےآو ن کیوں پسند ک ٹھنڈا مکان ہ ہ ے

(۱۴۳)

و گئیں اں کچھ لال و گل میں نمایاں ہسب ک ہ ہ

و گئیں اں وں گی ک پن ہخاک میں کیا صورتیں ہ ہ ہ

(۱۴۴)

Page 531: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

و گئ ےرون س اور عشق میں ب باک ہ ے ے ے

و گئ م اتن ک بس پاک ےدھوئ گئ ہ ہ ے ہ ے ے

(۱۴۵)

ہےعرض ناز شوخی دنداں برائ خند ہ ے

ہےدعوی جمعیت احباب جائ خند ہ ے

(۱۴۶)

وار جنبانی ہلب عیسی کی جنبش کرتی گ ہ ہے

ہےقیامت کشت لعل بتاں کا خواب سنگیں ہ

(۱۴۷)

ہےبزم م وحشت کد کس کی چشم مست کا ہ ے

اں موج باد س ےشیش میں نبض پری پن ہ ہے ہ ے

(۱۴۸)

Page 532: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

یں روشناس خلق ا خضر یں ک م ےو زند ہ ہ ہ ہ ہ ہ

ےن تم ک چور بن عمر جاوداں ک لی ے ے ہ ہ

(۱۴۹)صنعت جمع:

ی شرط یا حکم ک تحت یکجا کر ےکلام میں چند اشیا کو ایک ہلاتا مثلا: ہےدیناصنعت جمع ک ہ

ہبوئ گل، نال دل، دود چراغ محفل ے

ےجو تری بزم س نکلا سو پریشاں نکلا

(۱۵۰)ہاس شعر میں غالب ن بوئ گل، نال دل اور دود چراغ محفل کو ے ے

ی وج یعنی پریشانی ک ساتھ نکلن کو جمع کیاگیا صنعت جمع ہے۔ایک ے ے ہ ہ: ےکی چند اور مثالیں ملاحظ کیجی ہ

ر بات ہبلائ جاں غالب اس کی ہے ے

عبارت کیا، اشارت کیا، ادا کیا

(۱۵۱)

Page 533: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ہجب میکد چھٹا تو پھر اب کیا جگ کی قید ہ

و و، کوئی خانقا و، مدرس ہمسجد ہ ہ ہ ہ

(۱۵۲)

ار یں اجزائ ب ہربط یک شیراز وحشت ے ہ ہ

، گل ناآشنا ، صبا آوار ہسبز بیگان ہ ہ

(۱۵۳)

نگام پ موقوف گھر کر رونق ہےایک ہ ے ہ

ی ی، نغم شادی ن س ی س ہنوح غم ہ ہ ہ ہ ہ

(۱۵۴)صنعت تفریق:

ی ی نوع کی دواشیا میں فرق کی نشاند ہاس صنعت ک تحت ایک ہ ےہےکی جاتی بقول سیدعابد علی عابد:

یں ،ان میں وتی ر مشاب ہ’’ اس صنعت میں کمال ی ک چیزیں بظا ہ ہہ ہ ہ ہے ہیں، بذل سنجی، ظرافت اور متعلق لو دریافت کی جات ہاختلاف ک پ ہ ہ ے ے ہ ے

تیں ڈھونڈنا اور ی تعریف کی گئی ک اختلافات میں مشاب ہکوائف کی ی ہ ہے ہ(‘‘ توں میںاختلاف تلاش کرنا ۔مشاب (۱۵۵ہ

Page 534: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ےکلام میں نزاکت خیال اور بذل سنجی کی فضاپیدا کرن ک لی ے ے ہیںمثلا: تمام کرت ہشعرا اس صنعت کا ا ے ہ

تو اور آرائش خم کاکلائ دور دراز ےمیں اور اندیش ہ ہ

(۱۵۶)

اں ہآتش دوزخ میں ی گرمی ک ہ

انی اور ائ ن ہےسوز غم ہ ے ہ

(۱۵۷)

زار نوائ جگر خراش ےمیں اور صد ہ

وں ہتو اور ایک و ن شنیدن ک کیا ک ہ ہ ہ

(۱۵۸)صنعت تقسیم:

ر ایک کو ان ک منسوبات بقید ےکلام میں چند چیزوں کاذکر کرک ہ ےی فرق ک تعین ہتعین ک تقسیم کرنا اس میں اور لف و نشر میں ی ہے ہ ۔ ے

ر چیز ک ن س وتی مخاطب اپن ذ یں ےمتکلم کی طرف س ن ہ ے ہ ے ۔ ہ ہ ے

Page 535: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ہے۔مناسب کو اس س متعلق کر لیتا اور تقسیم میں خود متکلم بتا دیتا ہے ے(۱۵۹)

: ےغالب ک ایک قصید میں اس صنعت کی کارفرمائی دیکھی ے ے

وئ ےجب ازل میں رقم پذیر ہ

ائ لیالی و ایام ےصفح ہ ہ

دوں کوعاشق کش ہلکھ دیا شا

لکھ دیا عاشقوں کو دشمن کام

یں ا گیا ک ک ہآسماں کو ک ہ ہ

گنبد تیز گرد نیلی فام

ہحکم ناطق لکھا گیا ک لکھیں

ہخال کو دان اور زلف کو دام

ے ازل س روائی آغاز ہے

(۱۶۰ہو ابد تک رسائی انجام )صنعت جمع و تفریق و تقسیم:

بعض اوقات شعرا کلام میں صنعت جمع ،صنعت تفریق اور صنعتیں مثلا کلام غالب میں صنعت ہتقسیم تینوں صنائع کا اکٹھ التزام کرت ے ے

: ےجمع و تفریق کی مثال دیکھی

Page 536: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

شت یں جلو گری میں تر کوچ س ب ہکم ن ے ے ے ہ ہ

یں ی نقش ول اس قدر آباد ن ہی ے ہے ہ ہ

(۱۶۱): ہصنعت مبالغ

ہکلام میں کسی بات یا خوبی کو بڑھاچڑھا کر بیان کرنا مبالغلاتا نجم الغنی ن بحرالفصاحت میں مبالغ کی تین اقسام بتائی ےک ے ہے۔ ہ

۔یں ہ

:تبلیغ۔۱ےیعنی زیب داستان ک لی بات کو اس طور بڑھا چڑھا کر پیش کیا ے

و ۔جائ ک و عقلا وعادتا دونوں طرح س ممکن ہ ے ہ ہ ے

:اغراق۔۲ویعنی عقل و لیکن بعید از عادت ہایسا مبالغ جو قریب العقل تو ہ ہ

و ۔مان جائ لیکن عادتا اس چیز کا امکان ن ہ ہ ے

:غلو۔۳ی کیونک اس قسم ہمبالغ کی ی قسم ناپسندید اور نامقبول ر ہے ہ ہ ہ ےےکامبالغ ن صرف بعید از قیاس بلک عقلا و عادتا بھی ناممکنات میں س ہ ہ ہ

( ہے۔وتا (۱۶۲ہون ک نتیج میں غالب ےفارسی شعری روایت ک حلق اثر میں ے ے ہ ہ ےہے۔کاابتدائی دور شاعری مبالغ اور غلو کی امثال س بھرا نظر آتا نمو ے ہ

: ےن ک چند اشعار ملاحظ کیجی ہ ے ے

Page 537: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ی ےجذب ب اختیار شوق دیکھا چا ہ ے ہ

ر دم شمشیر کا ہےسین شمشیر س با ہ ے ہ

(۱۶۳)

ا وں ورن غافل بار ہمیں عدم س بھی پر ہ ہ ے ے

ےمیری آ آتشیں س بال عنقا جل گیا ہہ

(۱۶۴)

ےیک قدم وحشت س درس دفتر امکاں کھلا

ہجاد اجزائ دو عالم دشت کا شیراز تھا ے ہ

(۱۶۵)

ل بینش ن ب حیرت کد شوخی ناز ہا ہ ے ہ

ر آئین کو طوطی بسمل باندھا ہجو ہ

(۱۶۶)

واں کرم کو عذر بارش تھا عناں گیر خرام

Page 538: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ہگری س یاں پنب بالش کف سیلاب تھا ے ہ

(۱۶۷)

ےمیں ن روکارات غالب کو وگرن دیکھت ہ ے

ہاس ک سیل گری میں گردوں کف سیلاب تھا ے

(۱۶۸)ےالغرض غالب ک کلام میں صنائع معنوی کو کمال فن ک ساتھ ے

ےبخوبی برتا گیا جو ان کی شاعری کو رفعت تخیل ک اعلی مرتب پر ے ہےیں ہفائز کر دیتا صنعت گری س ان کی شاعری میں آورد کاشائب ن ہ ے ہے۔

یں ۔ملتا بلک تمام صنائع شاعری کا فطری جزو معلوم دیتی ہ ہ

ذومعنویت: لوداری ؍پ ہ

لوداری یں جوکلام کی پ ہعلم بدیع میں کئی صنائع بیک وقت ایسی ہیںمثلا: ہاور ذومعنویت کی طرف اشار کرتی ہ

ام۔ ہایادماج۔ہمحتمل الضدین وغیر۔

ام ہلیکن ان تینوں صنائع میں لطیف سافرق بھی موجود مثلا ای ہےیں جب ک ادماج میں ی لفظ س دومعنی مراد لی جات ہمیں ایک ہ ے ے ے ہ

تمام ک ک یں بلا اس ا ر معنی اخذ کی جاسکت ہپور کلام س دو ے ہ ہ ے ے ے ہ ے ےےدوسری معنی کی صراحت بھی کی جائ لیکن ادماج ک برعکس ے

یں و ہمحتمل الضدین میں پور کلام س جو دومعنی اخذ کی جات ہ ے ے ے ے

Page 539: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

یں غالب ن ان تمام وت ےایک دوسر س یکسر مختلف و متضاد ۔ ہ ے ہ ے ےارت س جزو کلام بنایا کیونک ان کی بنیادی دلچسپی ہصنائع کو بڑی م ہے ے ہ

ر لفظ کو گنجین معنی لودار بنان س تھی ہکلام کو ذومعنی اور پ ہ ۔ ے ے ہےکاطلسم بنان ک لی اور اپن تصورات و تخیلات کی گوناگونی ے ے ے

ی ار میں لان ک لی انھیں لامحال نئ پیرائ اختیار کرنا ہکومعرض اظ ے ے ہ ے ے ے ہےتھ ان کی رائ میں: ے۔

ب�کثرت انشائ مضمون تحیر س اس ے ے

ہےر سرانگشت نوک خام فرسود ) ہ ہ (۱۶۹ہہغالب وفور معنی کی غرض س شاعر ی میں کوئی ن کوئی بات ےر مقدم خطوط غالب غلام رسول م ن ک قائل تھ ہماورائ سخن ک ہ ۔ ے ے ے ہ ے

یں: ہمیں رقم طراز

ے’’… زبان کی لطافت،الفاظ کی موزونی ،بیان ک حسن اور تراکیب کیوچک تھ و معنی ک دریا کو عبارت ےدلآویزی ک اسرار ان پر روشن ہ ے۔ ے ہ ےنچاچک تھ ادب م پ نر مندی میں کمال ب ے۔ک کوز میں بند کرن کی ے ہ ہ ہ ے ے ے

یں آتا ل قلم کو میسر ن ر ا ر صاحب تحریر اور ۔میں ی مقام بلند ہ ہ ہ ہ ہ ےلفظوں کوجوڑ کر فقر تیار کرلینا یاپیش نظر مطالب کو الفاظ کالباس

، لیکن لفظوں کی معنویت ک دقائق کاصحیح انداز کرت نا دیناآسان ےپ ہ ے ہے ہ(‘‘ یں ل ن ۔وئ ان س موقع و محل پر کام لیناس ہ ہ ے ے (۱۷۰ہ

لوداری اور ذومعنویت س عبارت ان ہے۔کلام غالب ت داری، پ ے ہ ہہہکانظری شعر وفور معنی اور معنی آفرینی پر استوار تھا چنانچ انھوں ۔ ہلو دار بنان ک لی ان صنائع معنوی کاانتخاب کیا جو اس ےن کلام کو پ ے ے ہ ے

۔سلسل میں ان کی بھرپور معاونت کر سکتی تھیں مثلا ے

: ےصنعت ادماج کی چند امثال ملاحظ کیجی ہ

ےکیوں کر اس بت س رکھوں جان عزیز

یں مجھ ایمان عزیز؟ ) ےکیا ن ہے (۱۷۱ہ

Page 540: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

یں ک اگر اس س جان عزیز رکھوں گا تو و ہاس ک ایک معنی تو ی ے ہ ہ ہ ےیں رکھتا اور دوسر معنی ےایمان ل ل گا اس لی جان کو عزیز ن ہ ے ے ے

ی تواصل ایمان تو کیا یں ک اس بت پر جان قربان کرنا ہےلطیف ی ہ ہ ہ ہیں جواس س جان عزیز رکھوں؟ ےمجھ ایمان عزیز ن ہ ے

ےتر سروقامت س اک قدم آدم ے

یں ہقیامت ک فتن کو کم دیکھت ے ے ے

(۱۷۲)یں ک تیر سروقامت ک مقابل میں فتن ر ایک معنی تو ی ہبظا ے ے ے ہ ہ ہ ہ

ت بڑا یں ک فتن قیامت جو ایک ب ہقیامت بھی کمتر اور معنی لطیف ی ہ ہ ہ ہ ہےی س تراشا گیا اس لی و بمنزل ایک قد وگا و تیر سروقامت ہفتن ہ ے ہے ے ہ ے ہ ہ ہ

ہے۔آدم تر قامت س کم ر گیا ہ ے ے

و آئین و تم اگر دیکھت ہالجھت ہ ے ہ ے

و وں ایک دو تو کیونکر ر میں ہجو تم س ش ہ ہ ے

(۱۷۳)ر میں تم جیسا حسین اورنازک مزاج کوئی اور بھی ہیعنی اگر شیں ک وتا جب ک ایک دوسر معنی ی ر کا کیا انجام وتا تو ش ہموجود ہ ہ ے ہ ہ ہ ہ

ےتمھاری نازک مزاجی اور حسن پر غرور تو آئین میں خود اپناعکس بھیر میں کوئی دوسرا تم جیسا حسین اور یں کرتی تو اگر ش ہگوارا ن ہ

؟ وتا تو تم کیا قیامت برپا کرت ےموجود ہ

Page 541: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

وتا حریف م مرد افگن عشق ےکون ہے ہ

ے مکرر لب ساقی پ صلا میر بعد ہ ہے

(۱۷۴)ر شاعر کو دعوی ک اس ک مرن ک بعد شراب عشق کا طلب ےبظا ے ے ہ ہے ہ

ی ا اور ساقی کو بار بار صلا دین کی ضرورت پڑ ر ہےگار کوئی ن ر ہ ے ہ ہا ک کوئی شراب عشق یں ک ساقی للکار ر ہےجب ک دوسر معنی ی ہ ہے ہ ہ ہ ہ ے ہ

تا تو اس کی یں ک ہکاطلب گار لیکن جب کوئی اس کی آواز پر لبیک ن ہہے۔للکار مایوسی اور خود کلامی ک پیرائ میں ڈھل جاتی ے ے

ےمجھ کودیار غیر میں مارا وطن س دور

ےرکھ لی مر خدا ن مری بیکسی کی شرم ے

(۱۷۵)یں ایک تو ی ک دیار غیر میں کوئی میرا محرم و ہاس ک دومعنی ہ ہ ےیں تھا اس لی بیکسی ک عالم میں جو موت آئی تو کچھ زیاد ہشناسا ن ے ے ہیں ک وطن س دور مرن وئی جب ک معنی لطیف ی ےذلت و رسوائی ن ے ہ ہ ہ ہ ہ ہ

ےمیں بیکسی ن میری عزت رکھ لی ورن وطن میں مرتا تو ب کسی ہ ےان بھی کام ن آتا ۔کاب ہ ہ ہ

ات ک حصول کا قرین غالب ی کلام س دو مختلف معنوی ج ہایک ے ہ ے ہےکو خوب آتاتھا اس سلسل میں ادماج ک ساتھ ساتھ محتمل الضدین ے ۔ی بات س اں ایک یں ج ےکی امثال بھی کلام غالب میں اکثر مل جاتی ہ ہ ہ

یں مثلا چنداشعار بطور ہغالب ن دو متضاد و مختلف معنی اختراع کی ے ے: ےمثال دیکھی

Page 542: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ا ہسر اڑان ک جو وعد کو مکرر چا ے ے ے

م کو ہنس ک بول ک تر سر کی قسم ہے ے ہ ے ے ہ

(۱۷۶)ےاس شعر میں ذومعنی لفظ’’سر کی قسم‘‘ جس ک ایک معنی ہے

میں قسم تیرا سر ضرور اڑائیں گ جب ک بطورمحاور یں ک ہتو ی ہ ے ہے ہ ہ ہ ہم کو تیر سر کی قسم ہےدوسرا مطلب اس ک بالکل برعکس ک ے ہ ہ ہے ے

رگز ن اڑائیں گ ے۔یعنی تیرا سر ہ ہ

ی خوبی جس کی طرف مولاناحالی ہےکلام غالب کی ی و ہ ہت ‘‘ میں اول اول توج مبذول کروائی اور جس سرا ’’یادگار غال ےن ہ ے ہ � ے

: ہوئ ڈاکٹر عبدالرحمن بجنوری ن ی بیان دیاک ہ ے ے ہ

ے’’ غالب میں حالی ن ی صنعت دریافت کرک گویا کولمبس کی طرح ہ ے(‘‘ ہے۔کاایک کارنام انجام دیا (۱۷۷ہ

ے’’یادگار غالب‘‘ میں حالی ن غالب ک کلام کی اس خوبی کو ے: وئ لکھا ہےمتعارف کروات ے ہ ے

ت کم اں ب ہ’’مرزا کی طرز ادا میں ایک خاص چیز جو اوروں ک ہ ے ہےہدیکھی گئی اور جس کو مرزا اوردیگر ریخت گویوں ک کلام میں ماب ے ہ ہے

وا ک لو دار واقع اجاسکتا ان ک کثیر اشعار کا بیان ایسا پ ہالامتیاز ک ہے ہ ہ ے ہے۔ ہیں مگر غور کرن وت وم ےبادی النظر میں اس کو کچھ اور معنی مف ہ ے ہ ہیں، جن س وت ایت لطیف پیدا ےک بعد اس میں ایک دوسر معنی ن ہ ے ہ ہ ے ے

(‘‘ یں اٹھاسکت یں لطف ن ری معنوں پر قناعت کر لیت ے۔و لوگ جو ظا ہ ہ ے ہ ہ۱۷۸)

یں مثلا: ہاس سلسل میں حالی ن چند اشعار بطور حوال رقم کی ے ہ ے ے

Page 543: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ہےکوئی ویرانی سی ویرانی

ےدشت کو دیکھ ک گھر یاد آیا

(۱۷۹)یں ک جس یں و ی وت ہاس شعر س جو معنی فورا متبادر ہ ہ ہ ہ ے ہ ےیں و اس قدر ویران ک اس کو دیکھ کر گھر یادآتا م ہےدشت میں ہ ہے ہ ہ ہوتا مگر ذراغور کرن ک بعد اس ک ی معنی ہیعنی خوف معلو م ے ے ے ہے ہ

یں ی کو سمجھت تھ ک ایسی ویرانی ک م تو اپن گھر یں ک ہنکلت ہ ے ے ہ ے ہ ہ ہ ےوگی مگر دشت بھی اس قدر ویران ک اس کو دیکھ کر گھر کی یں ہن ہے ہ ہ

( (۱۸۰ہے۔ویرانی یاد آتی ےحالی ک خیال میں قرات متن بھی کلام غالب ک معنیاتی تنوع ے

ج اور طرز ادا ےکاسبب بنتی مثال ک طور پر اس شعر ک معنی ل ہ ے ے ہےیں ۔ک نتیج میں یکسر بدل جات ہ ے ے ے

وتا حریف مرد افگن عشق ہےکون ہ

ے مکرر لب ساقی پ صلا میر بعد ہ ہے

(۱۸۱)ےاس شعر کو اگر بیک وقت للکارن اور بلان ک انداز میں پڑھیں تو ے ے

وتی جب ک مایوسی، خود کلامی اور ہمعنی کی سطح کچھ اور ہے ہوتا ج میں پڑھیں تو ایک دوسر معنی کاحصول ہے۔افسوس ک ل ہ ے ے ہ ے

ےبالخصوص خود کلامی ک انداز میں شعر کی قرات ب چارگی، حیرت و ےہے۔استعجاب،طنز اور قول محال کی عکاسی کرتی نظر آتی

Page 544: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ہیں آج کیوں ذلیل ک کل تک ن تھی پسند ہ ہ

ماری جناب میں ہگستاخی فرشت ہ

(۱۸۲)ماری خاطر ایسی یں ک معشوق کو یاتو ہاس ک ایک معنی تو ی ہ ہ ہ ےماری نسبت کوئی گستاخی کرتا ہعزیز تھی ک اگر بالفرض فرشت بھی ہ ہم کو بالکل نظر س گرا دیاگیا اور وتی اور یا اب ہےتو اس کو گواران ے ہ ہ ہ

یں ک اس شعر میں آدم علی السلام اور فرشتوں ہدوسر عمد معنی ی ہ ہ ہ ہ ےہک اس قص کی طرف اشارا جو قرآن مجید میں مذکور ک جب ہے ہے ے ےر کیاتو فرشتوں ن ےخداتعالی ن آدم علی السلام کو پیدا کرن کااراد ظا ہ ہ ے ہ ے

تا جو اس ا: کیا تو دنیا میں اس شخص یعنی اس نوع کو پیدا کرناچا ہےک ہ ہیں جانت جو :’’تم ن وا ک اںس ارشاد ؟ و ےمیں فساد اور خوں ریزی کر ہ ہ ہ ے ہ ے

وں‘‘اور پھر آدم س ان کو زک دلوائی اور حکم دیا ک ہکچھ میں جانتا ے ہیں کل م آج دنیا میں کیوں اس قدر ذلیل نا ک ہآدم کو سجد کریں ک ہ ہ ہے ہ ۔ ہ

( ماری ایسی عزت تھی ۔تک تو (۱۸۳ہ

یں دیا ہکیا خوب تم ن غیر کو بوس ن ہ ے

مار بھی من میں زبان و ہےبس چپ ر ہ ے ہ ہ

(۱۸۴)یں،ایک ی ‘‘ اس میں دو معنی پوشید مار بھی من میں زبان ہ’’ ہ ہ ہے ہ ے ہیں ک اگر بولن پر آئ تو تم کو قائل کر دیں مار پاس ایس ثبوت ےک ے ہ ہ ے ے ہ ہیں م زبان س چکھ کر بتاسکت یں ک ہگ اور دوسر شوخ معنی ی ے ے ہ ہ ہ ہ ے ے

( یں ۔ک غیر ن بوس لیا یا ن ہ ہے ہ ے (۱۸۵ہ

Page 545: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ےزندگی میں تو و محفل س اٹھا دیت تھ ے ے ہ

ےدیکھوں اب مر گئ پر کون اٹھاتا مجھ ہے ے

(۱۸۶)یں ایک تو ی ک زندگی میں تو ‘‘ اس ک دو معنی ہ’’کون اٹھاتا مجھ ہ ہ ے ے ہےاں ہمجھ محفل س اٹھا دیت تھ اب مرن ک بعد دیکھوں مجھ و ے ے ے ے ے ے ے، ےس کون اٹھاتا اور دوسر معنی ی ک محفل س تو اٹھا دیت تھ ے ے ہ ہ ے ہے ے

( ہے۔دیکھوں اب میرا جناز کون اٹھاتا (۱۸۷ہ

وا میں شراب کی تاثیر ہ ہےہےباد نوشی باد پیمائی ہ

(۱۸۸)اس میں’’ باد پیمائی‘‘ ک لفظ ن ار کی تعریف میں ےی شعر ب ے ۔ ہے ہ ہ

یں ت یں ’’باد پیمائی‘‘ عبث کام کرن کو بھی ک ہدو معنی پیدا کر دی ے ہ ے ۔ ہ ےوا ایسی نشاط انگیز ار کی یںک فصل ب ہےپس ایک معنی تو اس ک ی ہ ہ ہ ہ ہ ےو گئی اور جب ک ی حال تو ہےک گویا اس میں شراب کی تاثیرپیدا ہ ہ ہے ہ ہیں ک ہباد نوشی محض بادپیمائی یعنی فضول کام دوسر معنی ی ہ ہ ے ہے۔ ہ

ےباد پیمائی کو مبتدا اور باد پیمائی کو خبر قرار دیا جائ اور جس طرح ہیں،اسی طرح بادپیمائی ک معنی ےباد پیمائی ک معنی باد خواری ک ہ ے ہ ے ہوا ہوا کھان ک لی جائیں اس صورت میں ی مطلب نکل گا ک آج کل ہ ے ہ ے ے ے ہ

( (۱۸۹ہے۔کھانا بھی شراب پیناکار و خیال کو لو دار شاعری ت در ت معنویت کاشا ہغالب کی پ ہے۔ ہ ہہ ہہ ہیں تھ بلک ، سپاٹ اور عام انداز میں ک دین ک قائل ن ہسیدھ سادھ ے ہ ے ے ہہ ے ے

ہطلسم معنی میں اضاف ک لی رمز وایما، استعار و کنای اوردیگر ہ ے ے ے

Page 546: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ےصنائع لفظی ومعنوی ک فن کاران استعمال کی کمال سخن خیال کرت ہ ےم پر بھی ی وج ک و ن صرف شاعر بلک قاری ک ذوق و ف ہتھ ی ے ہ ہ ہ ہ ہے ہ ہ ے

وم تک رسائی ممکن ہاصرار کرت تھ کیونک دید بینا ک بغیر اصل مف ے ہ ہ ے ےیں یعنی: ہی ن ہ

ےقطر میں دجل دکھائی ن د اور جزو میں کل ہ ہ ہ

وا وا دید بینا ن ہکھیل ٹرکوں کا ہ ہ ہ

(۱۹۰) قاری غالب کی شاعری کا مطلب جب اور جس موڈ میں کرتا

یں اور امکان معنی ک نئ دریچ کھلت چل ے ،معنویت کی نئی ت ے ے ے ے ہ ہےی وصف انھیں آفاقیت ک منصب پر فائز یں ان کی شاعری کای ےجات ہ ہ ے

ر زمان میں شارحین غالب نت نئی شرحیں لکھ کر د اور ر ع ےکرتا ہ ہ ہ ہے۔یں لیکن تعین معنی ۔تعبیر متن ک نئ نئ امکانات سامن لات ر ہ ہے ے ے ے ے ے

ت وپاتا مطالب کی کوئی ایک ج یں ہکامرحل حتمی طور پر ط ن ۔ ہ ہ ے ہےسامن لائی جائ تو نئ معنوی امکانات واضح اور روشن دکھائی دین ے ے ےی ان ک فن کی عظمت اور بقا کی دلیل ڈاکٹر جمیل یں ی ہے۔لگت ے ہ ہ ےت دیت ےجالبی طرز غالب کی اس معنی خیزی کی برقی رو س مشاب ہ ے

یں: ہوئ لکھت ے ے ہ

ے’’ غالب ن اپن جذبات و خیالات کی بجلی کو الفاظ کی دھات میں ے… تی بجلی بن گیا ر شعر ب ر لفظ شاک کانقط اور ہےمنتقل کر دیا ہ ہ ہ ہ ہے۔

ےاس میں و صفت جس ٹی ایس ایلیٹ ہے ےک الفاظGrows on youہوتا ک شعر ک پور معنی سمجھ میں آن اکثر ی بھی ےس ادا کرتا ے ے ہ ہے ہ ہ ۔ ہے ے

وئی موسیقی س کیف کا عالم ی معنی ک اندر چھپی ل ےس پ ہ ے ہ ے ہ ےوناشروع ر م پر ظا وجاتا اور پھر شعر ک معنی کی لطافتیں ہطاری ہ ہ ے ہے ہن لگتی مار دل ودماغ ک تاروں میں ب یں اور اس کی برقیت ےوتی ہ ے ے ہ ہ ہ

Page 547: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

لو رکھا ، باشعور آدمی کی طرح،لاتعداد پ ر لفظ ایک زند اں ہ ی ہ ہ ہ ہے۔(‘‘ ۔… (۱۹۱ہے

م گیر اور وسعت ب ےکلام غالب کی ت در ت معنویت شعر کو ہ ہ ہہ ہہم کنار کر دیتی اور فنی اورجمالیاتی اعتبار س معنویت ےکراں س ہے ہ ے

ےک نئ زاوی متعارف کرواتی و کم س کم الفاظ میں زیاد س ہ ے ہ ہے۔ ے ے ےےزیاد معنی بھر دین ک قائل تھ غالب ک مکاتیب اور ان کی ے۔ ے ے ہ

یں ک و ہشاگردوں ک کلام پر دی گئی اصلاحیں اس حقیقت کااعتراف ہ ہ ے ےشعر میں معنی آفرینی، نادر خیالی اور مضامین بلند ک قائل تھ مثلا ے

: ہاپن اس شعر کی بابت ک ے

وس کی شرم ہحسن اور اوس پ حسن ظن ر گئی بوال ہ ہ

ےاپن پ اعتماد غیر کو آزمائ کیوں؟ ہے ہ ے

(۱۹۲)یں: ہلکھت ے

حسن عارض اور حسن یں؟ داد دینا ۔ó’’مولوی صاحب! کیا لطف معنی ہیں یعنی صورت اچھی اور اوس کا ہےظن دو صنعتیں محبوب میں جمع ہیںکرتا اور ی گمان اوس کو ب نسبت اپن ، خطا کبھی ن ہےگمان صحیح ے ہ ہ ہ ہےیں کرتا پس یں بچتا اور میرا تیر غمز کبھی خطا ن ہک میرا مارا کبھی ن ہ ہ ہ؟ ےجب اوس کو اپن اوپر ایسا بھروس تو رقیب کاامتحان کیوں کر ہے ہ ےےاور حسن ظن ن رقیب کی شرم رکھ لی… اگر پائ امتحان درمیان ے

(‘‘ (۱۹۳۔میں آتا تو حقیقت کھل جاتی…د ک لوگ سمجھن س قاصر ےغالب کی معنی آفرینی کو ان ک ع ے ے ہ ے

یں: وئ ایک خط میں لکھت اس کاشکو کرت ہر ے ے ہ ے ہ ہے۔

Page 548: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

زار بار سو بیت ا… ایک اردو کادیوان ہ’’ ایک کم ستر برس دنیا میں ر ہ ہ، ی زار کئی سو بیت کا ،تین رسال نثر ک ہکا ،ایک فارسی کادیوان دس ے ے ہ

وں گا؟ مدح کا صل ن ملا، غزل کی اب اور کیاک و گئ ہپانچ نسخ مرتب ہ ہ ے۔ ہ ے(‘‘ رز گوئی میں ساری عمر گنوائی ۔داد ن پائی ہ ۔ہ (۱۹۴ہ

ےایک مکتوب میں مرزا تفت کو نشست معنی ملحوظ رکھن کی ہیں: ت وئ ک ہتلقین کرت ے ہ ے ہ ے

ہے’’ میں ن مانا تمھاری شاعری کو… ی جوتم ن التزام کیا ترصیع کی ے ہ ے ےصنعت کا اور دولخت شعر لکھن کا،اس میں ضرور نشست معنی بھی

ہملحوظ رکھاکرو اور جو کچھ لکھو اس کو دوبار س بار دیکھا کرو‘‘) ہ ہ۱۹۵)

ےغالب جدت فکر اور ندرت خیال ک قائل تھ اور اسی وصف ےبقول ڈاکٹر ۔شاعری ن انھیں بقائ دوام ک دربار میں جگ دلوائی ہ ے ے ے

فرمان فتح پوری:لواتی اور جس ک ے’’ جو چیز غالب کو اردو غزل کامجدد اعظم ک ہے ہ

یں و ان لان ک مستحق ہسبب و شاعر امروز س زیاد شاعر فردا ک ہ ے ے ہ ہ ے ہایسی تازگی اور ایسی ندرت جو ہے۔ک فکر وخیال کی تازگی وندرت ے

میش محفوظ ر گی بلک نگی ک اثر س ہگردش ما و سال اور ک ہے ہ ہ ے ے ہ ہوتاجائ گا، ےامکان اس کا ک جیس جیس انسانی شعور بالغ و پخت ہ ہ ے ے ہ ہے ےافکار غالب کی تازگی اور ان ک اسلوب کی رعنائی کچھ اور نکھرتی

(‘‘ وگی ۔محسوس (۱۹۶ہ: ےمعنی آفرینی اور تجدد فکر ک حوال س چند اشعار دیکھی ے ے ے

م پ برق تجلی ن طور پر ہگرنی تھی ہ ہ

یں باد ظرف قدح خوار دیکھ کر ہدیت ہ ے

Page 549: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

(۱۹۷)

یں سکتی ہلطافت ب کثافت جلو پیدا کر ن ہ ے

اری کا ہچمن زنگار آئین باد ب ہ ہے

(۱۹۸)

یں فرشتوں ک لکھ پ ناحق ہپکڑ جات ے ے ہ ے ے

مارا دم تحریر بھی تھا ہآدمی کوئی

(۱۹۹)

و جانا ہعشرت قطر دریا میں فنا ہے ہ

وجانا ہدرد کا حد س گزرنا دوا ہے ے

(۲۰۰)

مدم ت ن ڈر ہقفس میں مجھ س رو داد چمن ک ہ ے ہ ے

و ہگری جس پ کل بجلی و میرا آشیاں کیوں ہ ہ ہے

(۲۰۱)

Page 550: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

مجھ تک کب ان کی بزم میں آتا تھا دور جامو شراب میں ہساقی ن کچھ ملا ن دیا ہ ے

(۲۰۲)

ے پر سرحد ادراک س اپنا مسجود ے ہے

یں ت ل نظر قبل نما ک ہقبل کو ا ے ہ ہ ہ ے

(۲۰۳)

ہدیرو حرم آئین تکرار تمنا

یں ہواماندگی شوق تراش پنا ہے ے

(۲۰۴)

یں ا مرگ و ک جگر آنکھ س ٹپکا ن ےخوں ہ ے ے ہ

ت ن د مجھ یاں ک ابھی کام ب ہےر ہ ہ ے ے ے ہ

(۲۰۵)

Page 551: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ےکیوں گردش مدام س گھبرا ن جائ دل ہ ے

وں میں یں وں پیال و ساغر ن ہانسان ہ ہ ہ

(۲۰۶)

ہےنقش فریادی کس کی شوخی تحریر کا

ر پیکر تصویر کا ن ہکاغذی پیرا ہ ہے

(۲۰۷)

ر رنگ رقیب سروسامان نکلا ہشوق

ےقیس تصویر ک پرد میں بھی عریاں نکلا ے

(۲۰۸)

وارا جنبائی ہلب عیسی کی جنبش کرتی گ ہے

ہےقیامت کشت لعل بتاں کاخواب سنگیں ہ

(۲۰۹)

ب�میںن مجنوں پ لڑکپن میں اس ہ ے

Page 552: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ہسنگ اٹھایا تھا ک سر یاد آیا

(۲۱۰)

یں روشناس خلق ا خضر یں ک م ےو زند ہ ہ ہ ہ ہ ہ

ےن تم ک چور بن عمر جادواں ک لی ے ے ہ ہ

(۲۱۱)یںک غالب ن معنوی ت داری اور وسعت معانی ہہی محض چندامثال ے ہ ہ ہیں غور کریں تو ان کاپورا دیوان’’ ہک لی کیا کیا مضامین اختراع کی ے ے ے

ہے۔مضامین نو ک انبار‘‘ س بھرا نظرآتا ے ے

ہی ایک مسلم حقیقت ک غالب ن کلام کو’’گنجین معنی ے ہ ہے ہ ہتھیار بنایا مشرقی ہے۔کاطلسم‘‘ بنان ک لی معنی آفرینی کو اپنااصل ہ ے ے ےغالب ک ا ےشعریات میں معنی آفرینی کووصف شاعری خیال کیاجاتا ر ہے۔ ہ

یں ان یں معنی ۔نظریات سخن میں بھی شاعری کی اصل کلیدالفاظ ن ہ ہیں یں جس میںبیک وقت معنی کی کئی ت ہک نزدیک بامز شعر و ہ ہ ہ ے

ر شعر ک معنی کچھ نظر آئیں لیکن غور کرن پر وں بظا ےپوشید ے ہ ۔ ہ ہاصطلاحا اسی وصف شعر کومعنی و ۔شعر زیاد معنی خیز محسوس ہ ہ

ہے۔آفرینی س تعیبر کیا جاتا ڈاکٹر شمس الرحمن فاروقی ’’شعر ے شورانگیز ‘‘ میں معنی آفرینی اور مضمون آفرینی کوشعریات کی اصل

یں اور اس وصف شاعری کی وضاحت کچھ اس طور ہبنیاد قرار دیت ےیں: ہکرت ے

معنی آفرینی اور مضمون آفرینی ہے۔’’ معنی‘‘ س مراد’’ معنی آفرینی‘‘ ےیں مضمون آفرینی س مراد ) ہےالگ الگ چیزیں ے ۔ کوئی نیامضمون( ۲ہ

Page 553: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

لو نکالنا،یا)( ۳پیدا کرنا) ہکسی پران مضمون میں کوئی نیاپ کسی( ۳ے۔پران مضمون کو نئ ڈھنگ س بیان کرنا ے ے ے

ےکسی ش کا حقیقت میں نئ معنی( ۱ہےمعنی آفرینی کامطلب ) ےوں، لیکن غور کریں تو( ۲دریافت کرنا یا) ر کچھ ہکلام ک معنی بظا ہ ے

وں، لیکن غور( ۳۔کچھ اور معنی نکلیں یا) ر ہکلام ک ایک معنی ظا ہ ےیں یا) و ک اس میں متعدد معنی ۔کریں تو معلوم ہ ہ ر اور بین( ۴ہ ہکلام ظا

یا) و ۔طور پر کثیر المعنی وں جن س نئ( ۵ہ ےکلام میں ایسی رعائتیں ے ہ(‘‘ ے۔معنی کا قرین نکل (۲۱۲ہ

ندایرانی شعرا اور بڑی ہفاروقی ک خیال میں ی دونوں اصطلاحات ہ ےرین شعریات یں پران ایرانی ما وئی ہحدتک اردو شعر ا کی وضع کی ے ۔ ہ ہ

… لیکن اٹھارویں صدی یں کرت تھ ےمضمون اور معنی میں فرق ن ے ہوت اردو والوں ن مضمون اور معنی کی تفریق کو تسلیم وت ےکاآغاز ے ہ ے ہ

( (۲۱۳۔کر لیاتھا ہاگران دونوں اصطلاحات کی روشنی میں کلام غالب کا مطالع

اں مضمون آفرینی اور معنی آفرینی دونوں کی امثال ہکیاجائ تو ان ک ے ےیں پامال مضامین کونیاآب ورنگ دینا، روایتی مضامین ۔بکثرت موجود ہ

ےس نئ معانی کشید کرنا اور زور تخیل س معانی کی نئی دنیائیں ے ےہے۔تسخیر کرناغالب کی طبع نکت جو اور شعری فطانت کی دلیل انھوں ہ

ےن اپن مکاتیب میں اپنی طبیعت ک اقتضا س نئی بات نکالن اور ے ے ے ےا کیا انھیں غزل ک فرسود ہمضامین نو اختراع کرن کا اعتراف بار ے ہے۔ ہ ے

ےمضامین کو فلسف و حکمت او ر تصوف ک رنگ میںرنگ دین کا کمال ے ہیں بلک معنی ہآتا ان ک نزدیک ملک شاعری محض قافی پیمائی ن ہ ہ ہ ے ہے۔

یں ان کی رسائی’’ ری معنوں پر اکتفا کر لیت ہآفرینی جو لوگ ظا ے ہ ہےد ک لوگ یں جیسا ک ان ک ع ےگنجین معنی‘‘ تک کسی طور ممکن ن ہ ے ہ ہ ہ

ہاپنی کوتا نظری، کم علمی اور کور مذاقی کی بناپر کلام غالب کین میں ناکام ر ہے۔شاعران خوبیوں اور معنی بلند کو سمجھن اور سرا ے ہ ے ہ

ہغالب ن انھی معنوں میں اپنی شاعری کو’’گنجین معنی کاطلسم‘‘ قرار ےری معنوں ک پس پرد متعدد نئ معنی بیک وقت ےدیا ک اس ک ظا ہ ے ہ ے ہ ہے

یں لیکن طلسم خیال اور کثیر المعنویت تک رسائی وت ہموجود ے ہ

Page 554: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

بقول سیدمشکور ۔بصیرت، غور وفکر اور تدبر ک بغیر کار محال ہے ےحسین یاد:

یم ک لی ایک ایک لفظ پر غور کرن کی ے’’ غالب ک اشعار کی تف ے ے ہ ےیں س کوئی خیال بھی لیتا تواپن ایک دو الفاظ ک ےضرورت و ک ے ہے ے ہ ہ ہے۔ی نچادیتا غالب صرف ی یں پ یں س ک ہاضاف س اسی خیال کو ک ہے۔ ہ ہ ے ہ ے ے

یں کرتا بعض اوقات اصل شعر ک مصرع میںایک دو لفظ کم کرک ےن ے ہاں وسعت خیال اور … اس ک ہبھی معنی کارخ بدل کر رکھ دیتا ے ہےیں ک جنھیں ہوسعت معنی ک طور طریق عجیب عجیب انداز ک ہ ے ے ے

(‘‘ ہے۔معلوم کرک آدمی حیران ر جاتا ہ (۲۱۴ےر ہاسلوبیات غالب کی طرفگی اور ندرت اسی میں ک شعر ک ے ہ ہے

ان معنی آباد غالب ک اس وصف ےلفظ ک پس پرد ایک نیا ج ہے۔ ہ ہ ےی کافی ک ہشاعری کو سمجھن ک لی مطلع سر دیوان کی مثال ہے ہ ے ے ےر دور کاشارح وئی شرح اور وضاحت ک باوجود ہغالب کی اپنی کی ے ہ

وم کی ہاس شعر ک نوع ب نوع معنی اخذ کرن میں مصروف اور مف ہے ے ہ ے: مطلع سر دیوان یں ی چلی جاتی یں ک کھلتی تیں ہےنئی نئی ج ۔ ہ ہ ہ ہ ہ

ہےنقش فریادی کس کی شوخی تحریر کا

ر پیکر تصویر کا ن ہکاغذی پیر ہ ہے

(۲۱۵) ےغالب اس شعر کی تشریح مولوی عبدالرزاق شاکر ک نام ایک

یں: ہخط میں کچھ اس طور پیش کرت ے

ن کر ،حاکم ک سامن ے’’ایران میں رسم ک داد خوا کاغذ ک کپڑ پ ے ہ ے ے ہ ہ ہے، جیس مشعل دن کو جلانا یا خون آلود کپڑ بانس پر لٹکا کر ل ےجاتا ے ے ہے

ہےجانا پس شاعر خیال کرتا ک نقش کس کی شوخی تحریر کا فریادی ہ ہے ۔

Page 555: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ستی اگرچ مثل ن کاغذی یعنی ، اس کاپیر ہجو صورت تصویر ہ ہے۔ ہ ہے(‘‘ و،موجب رنج و ملال و آزار ہے۔تحریر اعتبار محض (۲۱۶ہ

ےبعض شارحین وناقدین ن غالب کی شرح س اختلاف کیااور کچھ ےیم کی طرف انگشت نمائی کی مثلا نظم طباطبائی کو شرح ہنئ مفا ے

: ہغالب س ی اختلاف ک ہے ہ ے

ن نا ک ایران میں رسم ک داد خوا کاغذ ک کپڑ پ ہ’’… مصنف کا ی ک ے ے ہ ہ ہے ہ ہ ہیں دیکھا ن سنا اس شعر ،میں ن ی ذکر ن ک ۔کر حاکم ک سامن جاتا ہ ہ ہ ہ ے ہے ے ےون کاشوق اور و جس س فنافی الل ےمیں جب تک کوئی ایسا لفظ ن ہ ہ ے ہ ہ

یں ک و اس وقت تک اس بامعنی ن ر ہہستی اعتباری س نفرت ظا ہ ے ہ ہ ے ہ… وزن و قافی کی تنگی س بعض ضروری لفظوں کی گنجائش ن ہسکت ے ہ ےن وگیا تو جتن معنی شاعر ک ذ ہوئی اور شاعر سمجھا ک مطلب ادا ے ے ہ ہ ہ

(‘‘ ی نا چا ے۔میں ر گئ اس کو المعنی فی البطن شاعر ک ہ ہ ے (۲۱۷ہہدور جدید ک شارحین کو نظم طباطبائی س اختلاف کیونک ہے ے ےور ی کی مش ن کر داد خوا ن پ ہتحقیق کی روشنی میں کاغذی پیرا ہ ہ ہ

ہے۔ایرانی رسم مختلف حوالوں س ثابت این میری شمل ’’شاعری اور ےےخطاطی‘‘ ک حوال س لکھ گئ ایک تحقیقی مضمون میں کلام ے ے ے ے

یں: وئ لکھتی ی کرت ات کی نشان د ہغالب س برآمد ج ے ہ ے ہ ہ ے

ے’’ غالب اپن تمام استعاروں کی طرح خطاطی س مستعار پیکروں ک ے ےزاروں یں جو ہاعتبار س اس روایت ک بالکل آخری سر پر کھڑ ہ ے ے ے ے

… مطلع سر دیوان، غالب کی اختراعی صلاحیت وئی ہےسالوں پر پھیلی ہ(‘‘ نر کی اچھی مثال ہے۔اور کلاسیکی استعاروں کو استعمال کرن ک ہ ے ے

۲۱۸)ر لفظ پر مفصل تحقیق موجود مثلا لفظ’’ نقش‘‘ ہےاس شعر ک ہ ےات کاتعین ہک حقیقی و مرادی معنوں کی روشنی میں معنی کی نئی ج ےوم وم لفظ اتن کثیر المف ہکیاگیا کیونک نقش فارسی کاایک کثیر المف ے ہے ہ ہ

ر کائنات س مخصوص کرن کاجواز صرف ی ک ہلفظ کو مظا ہے ہ ے ے ہم شعر کی ی معنی مراد لی تھ لیکن اگر ہمرزاغالب ن اس س ی ے ے ہ ے ےےتعبیر نقش ک مرادی معنی س شروع کرن ک بجائ متن ک ایک ے ے ے ے ے

Page 556: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ےدوسر کلیدی لفظ’’ تحریر‘‘ کی تشریح و وضاحت س شروع کریں تو ے( وتی ت برآمد وم کی ایک اور ج ہے۔متن ک تمام کلیدی الفاظ ک مف ہ ہ ہ ے ے

۲۱۹)ےشمس الرحمن فاروقی کی رائ میں:

ے’’ نقش دراصل انسان جو صورت تصویر ب زبان اور زبان ب زبانی ہے ے ہےمیں کس ن مبتلائ آزار کیا؟… نقش ب زبان ا ک ےس ی فریاد کر ر ے ے ہ ہ ہے ہ ہ ے

اس طرح ون کی دلیل ی اس ک فریادی ۔وتا اور ب زبانی ہے ے ہ ے ہ ے ہے ہ(‘‘ ت عزیز تھا ۔کاقول محال غالب کو ب (۲۲۰ہ

ہمطلع سر دیوان کالفظ’’شوخی‘‘ بھی کثیر المعنویت کی عمدہےمثال بقول قاضی افضال حسین:

وم ہ’’مسئل ی ک ’’نقش‘‘ کی طرح’’شوخی ‘‘ کابھی کوئی قطعی مف ہ ہے ہ ہ، ب نیازی، تیزی، شدت ک علاو وفور یں اس ک تلازموں میں توج ہن ے ے ہ ے ہ

وم بھی شامل خود غالب ن شوخی کو مختلف الفاظ ےاور کثرت کامف ہے ہائی فن کاری ہک ساتھ ترکیب د کر اس لفظ کی مختلف تعبیرات کاانت ے ے

(‘‘ ہے۔س استعمال کیا (۲۲۱ےہےمطلع سر دیوان میں لفظ’’ کس کی ‘‘ بھی طالب توج بعض ہفاروقی’’ امی قرار دیا ہے۔شارحین ن اس استعجابی اور بعض ن استف ہ ہ ے ہ ے ے

یں: یم غالب‘‘ میں رقم طراز ہتف ہ

’’کس کی‘‘ یعنی ابھی ی بات پای ثبوت ل مصرع کاکلیدی فقر ہ’’… پ ہ ہے ہ ے ے ہستی جس کی شوخی تحریر ک خلاف نچی ک و کون سی یں پ ےکون ہے ہ ہ ہ ہ ہ

… مصرع اولی میں’’کس کی‘‘ استعجابی س زیاد ہنقش فریادی ے ہ ہے(‘‘ امی ہے۔استف ہ (۲۲۲ہ

وتی ات کی کثرت امی کلمات میںامکان معنی کی ج ہے۔استف ہ ہ ہان کی رائ یں ےجس فاروقی شعر ک ’’انشائی اسلوب‘‘ کانام دیت ۔ ہ ے ہ ے ے

میں:

Page 557: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

یں) وت ہ’’… بیان دو طرح ک ے ہ )( ۱ے ہےانشائی خبری بیان و جس( ۲ہخبری ہ ہ ہ۔ہےک اوپر چھوٹ یاسچ کا حکم لگ سک انشائی بیان و جس پر جھوٹ ہ ہ ے۔ ے

وں‘‘ … ہیاسچ کا حکم ن لگ سک مثلا ی بیان خبری ’’میں انسان ہے ہ ہ ے ہوں؟‘‘ ’’انسان بنو‘‘ یں’’کیا میں انسان ہمندرج ذیل بیانات انشائی ہ ہ ہ

ر ک ان بیانات ک اوپر جھوٹ یا سچ کا وتا‘‘ ظا ے’’کاش و انسان ہ ہے ہ ہ ہیں لگ سکتا چونک انشائی بیانات میں معنی ک امکانات کی ےحکم ن ہ ہ ۔ ہ

(‘‘ یں وتی اس لی انشائی بیان کو خبری بیان پر ترجیح دیت ۔کثرت ہ ے ہ ہ ے ہے ہ۲۲۳)

ےغالب چونک معنوی ت داری ک قائل تھ اس لی انھوں ن جابجا ے ے ے ہہ ہی ترجیح دی قاضی افضال حسین مطلع ہے۔استفساری اسلوب کو ہتی ک لحاظ س غالب کی تخلیقی م ج ےدیوان کو وفور معنی اور ے ہ ہ ہ

یں: وئ فرمات ر قرار دیت ہفطانت کامظ ے ے ہ ے ہ

ات ک سبب ایک دوسر س وم کی کثیر ج م لفظ مف ر ا ے’’…مطلع کا ے ے ہ ہ ہ ہہاتنی سطحوں پر مربوط ک سبب اور نتیج والی نثری منطق اس ہ ہے

ی مطلع میں ل یں کر سکتی… دیوان ک پ ہتخلیقی وفور کی تحدید ن ے ہ ے ہےاپن تخلیقی طریق کار کی وضاحت اور مثال دونوں پیش کرک غالب ن ے ہ ے

ی اس مطلع سر ت نما متعین کردیا ی ہگویا اپن متن کی قرات کاج ہے۔ ہ ے(‘‘ (۲۲۴ہے۔دیوان کاامتیاز بھی

ر دور کاقاری اپن ی ک ےمعنیات کلام غالب کاامتیازی وصف ی ہ ہ ہے ہ ےتعقل و وجدان اور اجتماعی شعور کی نشوونما ک ساتھ ساتھ تعین

د ر ع ہمعنی ک نئ امکانات تلاش کرن کی کاوش کرتا اور ہ ہے ے ے ےی م کرن لگتا غالب کای ہمیںاسلوبیات غالب ایک نیا معنوی تناظر فرا ہے۔ ے ہیم غالب ک سفر کو جاری وساری ےوصف شعری مطالع غالب اور تف ہ ہ

یں ن میں حق بجانب وئ ڈاکٹر شمس الرحمن فاروقی ی ک ہرکھ ے ہ ہ ہے۔ ے ہ ے: ہک

وئی معنویتوں کو دیکھت وتی د وسیع تر د ب ع ے’’… کلام غالب کی ع ہ ہ ہ ہ ہی ک غالب ن صرف ی ک دنیا ک عظیم ترین ےوئ میراخیال اب بھی ی ہ ہ ہ ہ ہے ہ ے ہ

یں بلک معنی آفریں کلام لکھن میں، یعنی ایسا کلام لکھن ےشعرا میں ے ہ ہ

Page 558: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ت کم شعرا ان و،دنیا ک ب ہمیں جس میں معنی ک امکانات کی کثرت ے ہ ے(‘‘ یں ر سکت ۔ک مقابل ٹھ ہ ے ہ (۲۲۵ے

اختراعی تراکیب کی معنی خیزی:وا لفظ ک ےخیال کاسفر حرف و صوت کی منزل س گزرتا ہ ے

ہسانچ میں ڈھلتا لفظ کی صورت پذیری ک پس پرد اختراع و ایجاد ے ہے۔ ےوتی اورایک ایک لفظ ک پس منظر ےکی ایک طویل کشمکش کارفرما ہے ہ

ےمیں انسان ک ادراک و عرفان اور انکشاف ذات کی ایک داستان دورنائیاں ہتک پھیلی نظر آتی لفظ اپن دامن میں کیا وسعتیں اور کیسی پ ے ہے۔

ی لفظ’’کن فیکون‘‘ کی کارفرمائی ہپوشید رکھتا اس کاانداز تو الو ہ ہے۔ ہ۔س بخوبی لگایا جاسکتا جو نیرنگی کائنات کی تکمیل کا باعث بنا ہے ے

غالب جیسا زیرک وداناشاعر لفظوں کی ایمائی قوت کابھر پور ادراکن پر ےرکھتا تھا لفظ اور خیال کی کشمکش اس کبھی کبھی ی ک ہ ہ ے ۔

: ہمجبورکردیتی ک ہے

اں ر اندیش کی گرمی ک ہعرض کیجی جو ہ ہ ے

ہکچھ خیال آیا تھا وحشت کا ک صحرا جل گیا

(۲۲۶)یا

ی گرمی گر اندیش میں ہےاتھ دھو دل س ی ے ہ ے ہ

با س پگھلا جائ ہےآبگین تندی ص ے ے ہ ہ

(۲۲۷)

Page 559: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

نائی غالب کو بعض اوقات ہالفاظ کی کم مائیگی اور خیال کی پگویا انھیں جب ایک لفظ کادامن ۔ترکیب تراشی پر مجبور کر دیتی ہے

ہکوتا نظر آتا تو و معنیاتی توسیع کی غرض س نو ب نو تراکیب اختراع ے ہ ہے ہمی وئ ان کابا یںاور لفظوں کو ایک دوسر س نسبت دیت ہکرت ے ہ ے ے ے ہ ے

یں ک وفور معنی ک ممکن اسالیب اور ہرشت اتنامضبوط استوار کرت ے ہ ہ ے ہیں غالب ن ے’’گنجین معنی ک طلسم‘‘ خود بخود کھلت چل جات ۔ ہ ے ے ے ے ہ

یں ان ہتراکیب سازی کی جو جدتیں اور کمالات دیوان اردو میں دکھائ ےر مصرع اختراعی ر شعر اور ہپر بیک وقت گرفت کار محال ان کا ہ ہے۔ ہے۔تراکیب کی جدتوں کا ایک دلآویز مرقع کلام غالب کی اس معنیاتییں: وئ مختار صدیقی اپن انداز خاص میں لکھت ت ہتوسیع کو سرا ے ے ے ہ ے ہ

نائی پر غور کرو تو تم دیکھو گ ی ن سکھایا ک لفظ کی پ ے’’… غالب ہ ہ ے ہنائی کی ایک ہک سما س ممک تک سب کچھ اس میں اور اس پ ہے ے ہ

، ساکت و ، سکیڑا جاسکتا ہےخصوصیت ی ک اس کو پھیلایا جاسکتا ہے ہ ہے ہنائی ہجامد بھی بنایاجاسکتا اور حرکت و نمو کی و بجلیاں بھی اس پ ہ ہےم ن دشت امکاں کو ایک یں ک ’’ ےکی رگ رگ میں سموئی جاسکتی ہ ہ ہیں جو بقول ی ہنقش پا پایا‘‘ چنانچ ی خیال ن کرو ک لفظ ک معنی و ہ ے ہ ہ ہ ہاں ہغالب کسی’’ملائ مکتبی رامپوری‘‘ کسی قتیل، کسی واقف ک ے ے

،کبھی خیال کی قوت ج س یں کبھی ل ےیں لفظ میں معنی ڈال جات ے ہ ہ ے ے ۔ ہےس ک غالب ن خود ’’برا‘‘ کو ’’اچھا‘‘ ک معنوں میں استعمال کر ے ہ ے

یں جو عالمگیر جنگوں، تحریکوں ہدکھایا لفظ ک معنی بدل جاسکت ے ے ے ۔ ےاور عالمگیر پبلسٹی ک اس کواکب شکار اور آسمان گیرد دور میں

یںک ا اور لفظ میں معنی کبھی زند کبھی مرد کر دی جات ہور ہ ے ے ہ ہ ہے ہ ہیں اور جیس قوت کامعنی اب پائند تر ہجیس اب امن کا معنی کچھ ن ے ہ ے

(‘‘ ا ہے۔کیا جار (۲۲۸ہر دور میں کلام غالب کو ی سلسل ہلفظ و معنی ک امکانات کا ی ہ ہ ے

اردو زبان اور ادبیات پر ی غالب کافیضان وئ ہمحور مطالع بنائ ۔ ہے ے ہ ے ہر فکری و ےخاص ک انھوں ن اپن بعد آن وال تمام شعرا پر گ ہ ے ے ے ے ہ ہے

ذیب ماری زبان و ت ہلسانی نقوش مرتب کی ان کی تراشید تراکیب آج ہ ہ ے۔یں شعرا ،ادبا کلام غالب س ی تراکیب مستعار ہکا لازمی جزو بن چکی ے ۔ ہ

Page 560: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ےل کر انھیں اپن شعری مجموعوں، ناولوں ،افسانوں اور ڈراموں ک ے ےیں کیونک ان تراکیب کی رمزیت ہعنوانات اور ناموں س منسوب کر ر ہ ہے ے

ہو معنی خیزی لطیف وعمیق انسانی تجربات اور نوع ب نوع حقائقہزیست کی ترجمانی کرن کی پوری قوت و توانائی اپن اندر پوشید ے ے

یں ی ن یں اسی حوال س ناقدین فن ن انھیں شاعرامروز ہرکھتی ہ ے ے ے ۔ ہدان روی ن اور مجت ہبلک شاعر فردا بھی قرار دیا کیونک ان کامجددان ذ ہ ہ ہ ہ ہ ہے ہ

ت آگ تھا اپنی شاعری کی بابت ان کی ی د اورزمان س ب ہاپن ع ۔ ے ہ ے ے ہ ے: وئی ک ہپیش گوئی درست ثابت ہ

ر آئیں بود ےگر شعر سخن ب د ہ ہ

رت پرویں بود ےدیوان مرا ش ہ

ےغالب اگر ایں فن سخن دیں بود

(۲۲۹ےآں دیں را ایزدی کتاب ایں بود )ن میں ی سوال ابھرتا ک آخر ہترکیب سازی ک حوال س ذ ہے ہ ہ ے ے ے

ی نظر آتا ک را اس کاجواب ی ؟ ظا ہکوئی شاعر تراکیب کیوں تراشتا ہے ہ ہ ہےتا ار خلق کرناچا ہے۔و لفظوں ک تال میل س ایک منفرد پیرای اظ ہ ہ ہ ے ے ہ

تا ہے۔اسلوبیاتی تنوع کارنگ جمانا چا ہ

دراصل ۔اسلوبیات کلام غالب کی انفرادیت ایک ط شد حقیقت ہے ہ ےت تھ شعر کی ے۔غالب تراکیب تراشی س امکانات معنی کی توسیع چا ے ہ ے

ےمختصر قلمرو کووسعت و بیکرانی عطا کرنا اور تنگنائ غزل کو بحرار مطلوب تھا جو مروج ہناپید کنار بنان ک لی انھیں ایک ایسا پیرای اظ ہ ہ ے ے ے

و،جس ک و اور رائج اسلوب ک مقابل جدید تر ٹ کر ےطرز اداس ہ ے ہ ہ ےو ۔توسط س کم س کم الفاظ میں معنی کثیر کی ادائیگی ممکن ہ ے ے

ے۔جو’’تنگنائ غزل‘‘ کو ان ک تخیل کی وسعت کاامین بناسک ایک ایسا ے ےو،جو سیدھا سادا ہاسلوب جس کاایک ایک لفظ’’گنجین معنی کاطلسم‘‘ ہاسلوب کی معنیاتی حدود کی و لو دار و بلک ذومعنی اور پ ۔اور سپاٹ ن ہ ہ ہ ہ ہ

۔توسیع ک لی انھوں ن ترکیب سازی کی طرف خصوصی توج دی ہ ے ے ےاگ کا ہفارسی ادبیات اور شعری روایت س وابستگی ن سون پر س ہ ے ے ے

Page 561: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ےکام دیا اور اردو زبان کا دامن نئ الفاظ، نئی تراکیب، نئ مضامین اور ےڈ اکٹر جمیل جالبی غالب ک نادر وگیا ےجدید طرز اداس مالامال ۔ ہ ے

یں ک غالب ان وئ لکھت ہتراکیب تراشن ک رجحان کاتجزی کرت ہ ے ے ہ ے ہ ے ے: ےتراکیب ک ذریع ے

یں بلک اپن یں کرر ے’’ محض شاندار الفاظ کا نمائشی ذخیر تیار ن ہ ہ ہے ہ ہ ےمخصوص مزاج کو مختصر ترین الفاظ میں سمیٹ کر پیش کرن کیوئی ان تراکیب میں فکر و یر کی طرح ترشی یں ہکوشش کر ر ے ہ ۔ ہ ہےمار سامن آجاتا اور تجزی ان وا سمندر ہاحساس کاٹھاٹھیں مارتا ہے ے ے ہ ہ

… ہےتراکیب کی اکائی میں سمٹ کر اثر کی شدت میں اضاف کر دیتا ہہاگر گزشت سو سال کی نظم و نثر کاجائز لیاجائ تو ی معلوم کیاجاسکتا ے ہ ہ

ے ک ی تراکیب کتن مختلف متن اور کتن مختلف معنی میں کس کس ے ہ ہ ہےیں ان تراکیب کی رمزیت س طرز غالب وئی ےطریق س استعمال ۔ ہ ہ ے ے

نگ اورمخصوص امیجری جنم لیت ےکی مخصوص فضا،مخصوص آ ہ(‘‘ ۔یں… (۲۳۰ہ

د ک ر ع ا ےتراکیب سازی شعر وادب کی دنیا کا پرانا دستور ر ہ ہ ہے ہ شعرا کلام میں فصاحت و بلاغت، شگفتگی و شائستگی اور جدت

یں اور ہونغمگی پیدا کرن کی غرض س نت نئی تراکیب تراشت ر ہے ے ے ےیں ۔عربی و فارسی ک تال میل س زبان کا دامن زرنگار کرت ر ہ ہے ے ے ے

د غالب س پیشتر جب ک زبان کی حک واصلاح کا سلسل ہبالخصوص ع ہ ے ہےجاری و ساری تھا شعرافارسی زبان ک امتزاج س زبان اردو کو تقویت ےےبخش ر تھ ترکیب سازی کای عمل لسانی اعتبار س زبان کی وقعت ہ ے۔ ہےاتھا بالخصوص مرکبات کا استعمال ن صرف لفظوں کو ہمیں اضاف کر ر ہ ہ

اری اور ابلاغی قدروں میں اتھا بلک زبان کی اظ ہنئی معنویت بخش ر ہ ہبقول ڈاکٹر سیدمحمد عقیل: ۔بھی اضاف کاامین تھا ے

ر طرف لفظ و معنی ،بحرووزن، ترکیب اور محل ہ’’غالب ک گردوپیش ےواکرتیں، خود غالب بھی ایسی بحثوں میں اچھی ہاستعمال کی بحثیں

میت کی قائل … لیکن ان کی نظریں معنوی ا ہخاصی دلچسپی لیت تھ ے ےیں ک خیال انھیں زیاد عزیز تھا ہتھیں اور ان ک اشار اس بات پر دلیل ہ ہ ے ے

، کبھی نغز گفتاری س اورکبھی ےجس و کبھی طرز س تعبیر کرت ے ے ہ ے

Page 562: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

میت شعر میں اس وقت تک ن مانت جب تک ک ان کی ہالفاظ کی ا ے ہ ہ(‘‘ و ۔فضاپر گنجین معنی کاطلسم محیط ن ہ ہ (۲۳۱ہ

ہگویا ترکیب سازی س زبان کاساختیاتی ڈھانچ یکسر تبدیل ےہےوجاتا اور لسانی سطح پر صوتی،صوری، صرفی ونحویاتی اور معنیاتی ہہے۔سطح پر تبدیلیوں کاپیش خیم بنتا غالب ادبی روایت کاایک ایسا شاعر ہ

ہ جس ن اردو یعنی زبان ریخت کی شعری روایت کاب نظر غائر تجزی ہ ہ ے ہےد کی لسانیاتی تبدیلیوں کو ب نظر استحسان بھی ہکیا، میر وسودا ک ع ہ ے

یں کی بلک اپن لی ایک ےدیکھا لیکن آنکھ بند کرک اس کی پیروی ن ے ہ ہ ے۔مختلف اسلوب اختیار کیا جس میں جدت بھی اور وسعت بھی ہے

اں کوئی ہلسانی تشکیلات ک سلسل میں غالب ن جو کردار ادا کیا ی ے ے ےیںآتا ان کامجموع اردو لفظی اختراعات م پل نظر ن ہدوسرا شاعر ان کا ہ ہ ہ

ےوایجادات کاایک رنگارنگ مرقع غالب کی ترکیب سازی ک چند ہے۔: ےشعری نمون ملاحظ کیجی ہ ے

ی دام شنیدن جس قدر چا بچھائ ےآگ ہے ہ

ےمدعا عنقا اپن عالم تقریر کا ہے

وں غالب اسیری میں بھی آتش زیرپا ہبسک ہ

ہموئ آتش دید حلق مری زنجیر کا ) ہے ہ (۲۳۲ے

نوز وں مکتب غم دل میں سبق ہلیتا ہ

ی ک رفت، گیا اور بود، تھا ہلیکن ی ہ

نگی ہڈھانپا کفن ن داغ عیوب بر ے

ر لباس میں ننگ وجود تھا ہمیں ورن ہ

Page 563: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

کن اس ب�تیش بغیر مر ن سکا کو ہ ہ ے

(۲۳۳ہسرگشت خمار رسوم و قیود تھا )ےشور پند ناصح ن زخم پر نمک چھڑکا

، تم ن کیا مزا پایا ) ےآپ س کوئی پوچھ ے (۲۳۴ے

اں س ب محابا جل گیا ےدل مرا سوز ن ے ہ

ےآتش خاموش ک مانند گویا جل گیا

ا وں ورن فافل! بار ہمیںعدم س بھی پر ہ ہ ے ے

ےمیری آ آتشیں س بال عنقا جل گیا ) (۲۳۵ہہ

ر رنگ رقیب سروساماں نکلا ہشوق

ےقیس تصویر ک پرد میں بھی عریاں نکلا ے

ہبوئ گل، نال دل، دود چراغ محفل ے

ےجوتری بزم س نکلا سو پریشاں نکلا

مت دشوار پسند ہا نو آموز فنا ے

ہسخت مشکل ک ی کام بھی آساں نکلا ) ہ (۲۳۶ہے

Page 564: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ہدھمکی میں مر گیا جو، ن باب نبرد تھا

ہعشق نبرد پیش طلب گار مرد تھا

اتھا میں ائ وفا کر ر ہتالیف نسخ ے ہ ہ

(۲۳۷ہمجموع خیال ابھی فرد فرد تھا )

ہشمار سبح مرغوب بت مشکل پسند آیا

ہتماشائ ب یک کف بردن صد دل پسند آیا ے

ہےب فیض ب دلی نومیدی جاوید آساں ے ہ

مارا عقد مشکل پسند آیا ) ہکشائش کو (۲۳۸ہی ی س ہدل گزر گا خیال م و ساغر ہ ے ہہ

وا ہگر نفس جاد سر منزل تقوی ن ہ ہ

ہوں تر وعد ن کرن میں بھی راضی ک کبھی ے ہ ہ ے ہ

وا ) ہگوش منت کش گلبانگ تسلی ن (۲۳۹ہ

ےمر گیا صدم یک جنبش لب س غالب ہ

وا ہناتوانی س حریف دم عیسی ن ہ ے

ائ مژگاں کا ےبیاں کیا کیجی بیداد کاوش ہ ے

Page 565: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ر اک قطر خون دان تسبیح مرجاں کا ہےک ہ ہ ہ ہ

ہےمری تعمیر میں مضمر اک صورت خرابی کی

قاں کا ہیولی برق خرمن کا خون گرم د ہے ہ

ہےنوز اک پرتو نقش خیال یار باقی ہ

ےدل افسرد گویا حجر یوسف ک زنداں کا ہے ہ ہ

ماری جاد را فنا، غالب ہہنظر میں ہ ہ ہے

ےک ی شیراز عالم ک اجزائ پریشاں کا ے ہے ہ ہ ہ

(۲۴۰)

وگا یک بیاماندگی س ذوق کم میرا ےن ہ ہ

ہےحباب موج رفتار نقش قدم میرا ہ

(۲۴۱)

ستی ن عشق و ناگزیر الفت ہسراپا ر ہ

وں اور افسوس حاصل کا ہعبادت برق کی کرتا

Page 566: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ہبقدر ظرف ساقی! خمار تشن کامی بھی ہے

و ساحل کا ہجو تو دریائ م تو میں خمیاز ہ ہے ے ے

(۲۴۲)ےدرج بالا امثال دیوان غالب ک چند ابتدائی صفحات س منتخب ےیں ناممکن ی ن یں مکمل دیوان س امثال اخذ کرنامشکل ہکی گئی ہ ے ہ

ےبھی غالب ن تشکیل الفاظ وترتیب تراکیب ک لی جو پیرائ اختیار ے ے ے ہے۔یں لاحقوں کی یں سابق لگا کر،ک ، ک یں ان میں بڑا تنوع موجود ہکی ے ہ ہے ہ ے

یں عطف ادات کو بروئ کار لاکر،ک یں قواعدی اجت ،ک ہکارفرمائی س ے ہ ہ ےیں مز ک استعمال س نئی نئی تراکیب تراشی یں ۔واضافت اور ک ہ ے ے ہ ہ ہہے۔جس س ان کا کلام معنیاتی لحاظ س اعلی مرتب پر فائز نظر آتا ے ے ے

وئ ڈاکٹر شمس ےکلام غالب کی اسی بوقلمونی کوسامن رکھت ہ ے ےوئ واضح کرت ےالرحمن فاروقی انھیں’’خیال بند غالب‘‘ کاخطاب دیت ے ہ ے

: ہیں ک ہ

ے’’…خیال بندی کی را معنی آفرینی س مشکل تر ک نئ مضمون ہ ہے ے ہیں لوتلاش کرن ک لی قاعد ن ہپیداکرن یا پران مضامین ک نئ پ ے ے ے ے ہ ے ے ے ےتا ک اس ن تلاش اور ر وقت اس جوکھم میں مبتلار ذا شاعر ےیں ل ہ ہے ہ ہ ہہ ہ

ہفکر بسیار ک بعد جو مضمون حاصل کیا و شعر کی دنیامیں ناقابل ہے ے، ن میں پیدا کیا ر یا پھر و نیامضمون جو اس ن اپن ذ ہےقبول ٹھ ہ ے ے ہ ے ہ

(‘‘ وسک ے۔پوری طرح ادان ہ (۲۴۳ہر لحاظ س اس مضمون بندی اور معنی ےغالب خیال اور زبان ہوئ اس ےآفرینی میں کامیاب ر و اپن لسانی شعور س کام لیت ہ ے ے ے ہ ہے۔

ےحقیقت کو بھانپ چک تھ ک اگر زبان محض دلی اور لکھنو ک ہ ے ےوجائیں گی یں مسدود ی تو اس کی ترقی کی را ۔محاور کی پابند ر ہ ہ ہ ے

ےزبان ک ارتقا اور بقا ک لی عصری تقاضوں ک ساتھ ساتھ تغیرات و ے ے ےد د ب ع ہتبدیلیوں کو جگ دینا از بس ضروری اگر لسانی سطح پر ع ہ ہ ہے۔ ہ

Page 567: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

و ن اور فرسود م ن کی جائیں تو زبانیں ک ہتجدید وترقی ک سامان فرا ہ ہ ہ ے ہ ہ ےیں غالب ن اپنی طبیعی جدت پسندی ک اقتضا س ےکر دم توڑ دیتی ے ے ۔ ہ

ہہلسانی تبدیلی کی ضرورت کومحسوس کیا اور اپن ت در ت خیالات کی ہہ ےےترجمانی ک لی ترکیب سازی س کام ل کر زبان کی ترقی اور بقا ے ے ے

میش ک لی کھول دیا ااسی نسبت س ڈاکٹر میش ےکاراست ے ے ہ ہ ہ ہ ہ عبدالرحمن بجنوری ’’محاسن کلام غالب‘‘ میں غالب کی ترکیب سازیا قرار ر س بھی گراں ب وئ ان ک الفاظ کو لعل وجوا ہپر تبصر کرت ے ہ ے ے ہ ے ہ

ان کی رائ ک مطابق: یں ےدیت ے ۔ ہ ے

ے’’… مرزا ن اپن فلسفیان خیالات ک لی موزوں الفاظ کی تلاش کی ے ہ ے ےاںنیاخیال ت محدود پایا لیکن قاعد ک ج ہتو اردو ک ذخیر الفاظ کو ب ہ ہے ہ ۔ ہ ہ ے

ر جان اپنا جسم خود ، وجاتا اں نیا لفظ خود بخود پیدا ، و وتا ہپیدا ہے ہ ہ ہے ہار ک لی خود الفاظ تیار کر مرزا ک خیالات ن اپن اظ ےمرا لاتی ے ہ ے ے ے ۔ ہے ہ ہ

(‘‘ یں… اد کامل کادرج رکھت …الفاظ سازی ک فن میں مرزا اجت ۔لی ہ ے ہ ہ ے ے۲۴۴)

یں بلک ہبجنوری کی رائ میں مرزا ک ساخت الفاظ محض ساخت ن ہ ہ ہ ے ےیں بطور مثال غالب ک آفرید درج ذیل الفاظ ہورجل کی مثال آفرید ے ۔ ہ ہ

: ےملاحظ کیجی ہ

، گلبانگ ر اندیش ہدام شنیدن ،خمار رسوم، آتش خاموش، جو ہ،غرق نمکداں، خان زاد لوئ اندیش ، پ ہتسلی، شبنمستاں، دریائ م ہ ے ہ ے ے

، نبض خس،تشن فریاد، ہزلف، زنجیر رسوائی، جمع وخرچ دریا، موج نگا ہپر رنگ، موج گل، گزر گا خیال،برگ ہہخلوت ناموس،خود داری ساحل، ش ہ ہ

ر، لذت سنگ،گردش رنگ، ہادراک، طالع خاشاک، آئین انتظار، خس جو ہ، دریاآشنا، محشر خیال، ر آرزو، صحرائ دستگا ہافشرد انگور، ش ے ہ ہ

مژگان سوزن، مژگان یتیم، کنگر استغنا، سلک عافیت، معاش جنوں،ہدام تمنا،دریائ بیتابی، وادی خیال، سیاست درباں، نسی ونقد دوعالم، ے

، فردوس گوش، کالبد صورت ہطلسم پیچ و تاب، طعن نایافت، جنت نگا ہ ہدیوار، گلستان تسلی، چشم صحرا، شیراز مژگاں،برخوردار بستر، رنگ، حبیب خیال، ہفروغ، دامان خیال، قلزم خوں، غبار وحشت، شرار جست

Page 568: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

( یں ر ۔دعوت مژگاں وغیر ان الفاظ کی جدت آشکارا اور خوبیاں ظا ہ ہ ہ۔۲۴۵)

ان ک ت طویل رست ب ےغالب ک نادر الفاظ و تراکیب کی ف ہے۔ ہ ہ ےان کی تراشید ہاں ترکیب تراشی ایک فن کادرج اختیار کر لیتی ہے۔ ہ ہ

یں ک ان کاشماریاتی تجزی ت ہتراکیب اس قدر معنی خیز اور کثیر الج ہ ہ ہیں ان کی ساخت و آفرید تراکیب ن ےاور تعدادی تعین کوئی آسان بات ن ہ ہ ۔ ہ

ہاردو زبان ک لسانی ڈھانچ میں ایسا لوچ اور لچک پیدا کر دی ک اس ے ےوگیا بالخصوص شعر کی معنیاتی ہک دامن س کم مائیگی کا دھب دور ہ ے ے

وئی وتی چلی گئیں غالب کی تراشی ہحدود وسیع س وسیع تر ۔ ہ ےیں ک بعض لودار اور ت در ت افکار و خیالات کی ترجمان ہتراکیب اتنی پ ہ ہہ ہہ ہ

ی ک بطن س مزیدنئ الفاظ اپنی جلو نمائی کرت ےاوقات ان الفاظ ہ ے ے ے ہیں ک غالب م دیکھت یں ان تراکیب ک آئین میں ہدکھائی دین لگت ہ ے ہ ے ے ۔ ہ ے ے

ےن ریخت کو رشک فارسی بنان ک لی بجا طور پر اپنی تمام تر ے ے ہ ےیں اور ایک کم مای زبان کومای دار بنان میں اپنا ےتوانائیاں صرف کر دی ہ ہ ہہبھرپور کردار ادا کیا انھوں ن لسانی جمود ک خاتم ک لی ن صرف ے ے ے ے ے ہے۔ےنئ الفاظ خلق کی بلک پران الفاظ ک قالب میں بھی زندگی کی نئی ے ہ ے ےیم ک ابلاغ کاوسیل بنایا اور ی ساراعمل ہروح پھونکی اور انھیں نئ مفا ہ ے ہ ےیں اتھ س ن یں بھی ادبی روایت کادامن ارت س پیش کیا ک ک ہاس م ے ہ ہ ہ ے ہ

وتا بقول احمد ندیم یں یں محض لفاظی کاتاثر مرتب ن ۔چھوٹتا اور ک ہ ہ ہقاسمی:

یں ہ’’و اگر نئ الفاظ استعمال کرتا تو مروج الفاظ س دست کش ن ے ہ ہے ے ہہوجاتا بلک انھیں نئ نئ معانی کی ایسی ایسی پرتیں بخشتا ک پرت ہے ے ے ہ ہوت ےپر پرت کھولت چل جائی اور نئ س نئ مضامین س لذت یا ب ہ ے ے ے ے ے ے ے

یں یعنی گنجین معنی ک ی پرکار … اس ک ساد الفاظ بڑ ےجائی ہ ہ ہ ے ہ ے ےی غالب کا اسلوب معین سادگی اور پرکاری کای اتحاد یں ہطلسم ہ ۔ ہ

(‘‘ (۲۴۶ہے۔کرتاےغالب ن اردو زبان کو آزاد اردو بنایا اس ک امکانات کووسیع کیا ۔ ے

ےاس روایت کی دھند س نکال کر تازگی کی دھوپ س متعارف ے ےی کی جرات فنکاران کااعجاز ک غالب ک نصف ےکرایااور ی غالب ہ ہے ہ ہ ہ

Page 569: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

وا جس ن اردو کی ی اردو کو اقبال جیساشاعر نصیب ےصدی بعد ہ ہنچادیا… غالب اور یں پ یں س ک ہترسیل معانی کی صلاحیتوں کو ک ہ ے ہ

ےاقبال ن اردو زبان کو جدید الفاظ و تراکیب س اس طور مالا مال کیا ےے… ک فکر وخیال ک نئ س نئ موتیوں س اپن عصر اور آن وال ے ے ے ے ے ے ے ہ

( یں ۔دور کی جھولیاں بھر دیت ہ (۲۴۷ےلوداری الفاظ ر صفح غالب کی جدت تراکیب اور پ ہدیوان غالب کا ہ ہ

ےکاآئین دا ر غالب کی اختراعی تراکیب ن ایک اسلوبیاتی نقاد ک لی ے ے ہے۔ ہہے۔لفظ شماری ک کام کو مشکل بنادیا شان الحق حقی’’ کلام غالب کا ے

: یں ک ‘‘ میں رقم طراز ہلسانی تجزی ہ ہ

یں کون ۔’’… الفاظ کی ٹھیک ٹھیک تعداد ط کرن میں کچھ پیچیدگیاں ہ ے ےے۔س محاورات یا مرکب افعال کو علاحد شمار کیاجائ دونوں افعال ہ ے

و یانظر انداز وں تومرکب فعل یامحاور ان پر مستزاد ۔الگ الگ شمار ہ ہ ہےدرآں حالانک مرکب افعال یا محاور ک معنی مصادر ک اصل معنی ے ے ہ

وم یں جواب دینا،)مایوس کرنا،برطرف کرنا( ک مف وت ہس متجاوز ے ۔ ہ ے ہ ےی مسئل بعض دوسر کلمات ک بار ےن جواب میں ن دنیامیں ی ے ے ہ ہ ۔ ہ ہے ہ

: وں! یا فقر وتا جیس ک فجائی کلمات، مت پوچھ! کیاک ےمیں بھی پیدا ہ ہ ہ ے ہے ہہےجان بھی دو، تکلف برطرف… کیجی ’’کرنا‘‘ کی مغیر شکل ہ ے ے

ہکیاصرف کرنامصدر کو گن لینا کافی یا اس ایک علیحد لفظ شمار ے ہے… ی بھی لغوی و جیو‘‘ ،’’آئیو‘‘ بھی باندھا ؟… غالب ن ’’ ہکیاجائ ہے ہ ے ے

(‘‘ … ی ۔طور پر آناکاصیغ امر ہے ہ (۲۴۸ہےشان الحق حقی ن غالب ک لفظی اختراعات اور تراکیب سازی ےنچ ت کوشش کی اور آخر اس نتیج پر پ ےکی جدتوں کو سمیٹن کی ب ہ ے ہ ے

یں لسانی تجزی کلام س جو نکت اور نفسیاتی م ن ی ا ’’محض گنتی ےک ے ہ ۔ ہ ہ ہ ہ(‘‘ یں یں و اپنی جگ زیاد دلچسپ اور پرمعنی لو ابھر ۔پ ہ ہ ہ ہ ہ ے (۲۴۹ہ

وئ ےشان الحق حقی ن غالب ک کلام کالسانی تجزی کرت ہ ے ہ ے ےےتراکیب غالب کو الف بائی ترتیب ک ساتھ متعین کرن کی جستجو کی ے

رست تراکیب کو ی لیکن ان کی پیش کرد ف ہ ی کاوش قابل قدر س ہ ہ ہ ہے۔یں دیاجاسکتا غالب کی لفظی جدتوں اوراختراعی تراکیب ۔حتمی قرار ن ہ

Page 570: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

لو س تعین تراکیب یں کیونک اگر کسی ایک پ ےکامکمل احاط ممکن ن ہ ہ ہ ہلو ابھر کر سامن آجاتا اور گنجین معنی ک ےکیاجائ تو کوئی دوسرا پ ہ ہے ے ہ ے

غالب کی معنی خیز تراکیب پر مبنی ہے۔طلسم کو مزید حیرت خیز بنادیتا: ےمنتخب اشعار ملاحظ کیجی ہ

بال کشا:و بال کشا موج شراب وا وقت ک ہپھر ہ ہ

ےد بط م کودل و دست شنا موج شراب ے

(۲۵۰)ح

ہبت عربد جو:

ےصد حیف و ناکام ک اک عمر س غالب ہ ہ

ہحسرت میں ر ایک بت عربد جو کی ہے

(۲۵۱)

آغوش گل:ہےآغوش گل کشود برئ وداع ے ہ

ار ک ےا عندلیب چل، ک چل دن ب ہ ے ہ ے

Page 571: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

(۲۵۲)

ہجلو برق فنا:

ہےڈھونڈ اس مغنی آتش نفس کو جی ے

و جلو برق فنا مجھ ےجس کی صدا ہ ہ

(۲۵۳)

جیب خیال:یں دل میں آرزو ہجز زخم تیغ ناز ن

اتھوں س چاک ہےجیب خیال بھی تر ے ہ ے

(۲۵۴)

تنگی چشم حسود:ےجز قیس اور کوئی ن آیا ب روئ کار ہ ہ

ہصحرا مگر ب تنگی چشم حسود تھا

(۲۵۵)

جنوں جولاں:

Page 572: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

یں م و جنوں جولاں گدائ ب سروپا ہاس ے ے ہ ہ �ب

و پشت خار اپنا ہک سرپنج مژگان آ ہ ہے ہ

(۲۵۶)

ہحباب موج رفتار:

وگا یک بیاباں ماندگی س شوق کم میرا ےن ہ ہ

ہےباب موج رفتار نقش قدم میرا ہ

(۲۵۷)

ےحنائ پائ خزاں: ے

ی ار اگر ی ہحنائ پائ خزاں ب ہے ہ ہے ے ے

ہےدوام کلفت خاطر عیش دنیا کا

(۲۵۸)

حریف مطلب مشکل:یں فسون نیاز ہحریف مطلب مشکل ن

و یارب ک عمر خضر دراز ہدعا قبول ہ

Page 573: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

(۲۵۹)

ہحلق دام خیال:

ب�ستی ک مت فریب میں آجائیو اس ے ہ

ہےعالم تمام حلق دام خیال ہ

(۲۶۰)

ہخند دنداں نما:

ش بجا مجھ ے آرمیدگی میں نکو ہ ہے

ےصبح وطن خند دنداں نما مجھ ہ ہے

(۲۶۱)

خوان گفتگو:ی بار بار جی میں مر آئ ک غالب ہی ہے ے ے ہ

مانی ہکروں خوان گفتگو پر دل و جاں کی می

(۲۶۲)

خمار رسوم وقیود:

Page 574: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

کن اس ب�تیش بغیر مر ن سکا کو ہ ہ ے

ہسر گشت خمار رسوم و قیود تھا

(۲۶۳)

درس دفتر امکاں:، درس دفتر امکاں کھلا ےیک قدم وحشت س

ہجاد اجزائ دو عالم دشت کا شیراز تھا ے ہ

(۲۶۴)

دام تمنا:ےخیال مرگ کب تسکیں دل آزرد کو بخش ہ

ہمر دام تمنا میں اک صید زبوں و بھی ہے ے

(۲۶۵)

: ہدست ت سنگ آمد ہہ ہ

مجبوری و دعوائی گرفتاری الفتہےدست ت سنگ آمد پیمان وفا ہ ہہ ہ

Page 575: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

(۲۶۶)

ےدریائ ب تابی: ے

ہن اتنا برش تیغ جفا پر ناز فرمائوہمر دریائ ب تابی میں اک موج خوں و بھی ہے ے ے ے

(۲۶۷)

ہذوق خام فرسا:

وں ک تو اور پاسخ مکتوب ہی جانتا ہ ہ

وں ذوق خام فرسا کا ہمگر ستم زد ہ ہ

(۲۶۸)

: ہذر صحرا دست گا ہ

ہےشوق ساماں طراز نازش ارباب عجز

ہذر صحرا دست گا و قطر دریا آشنا ہ ہ

(۲۶۹)

رقص شرر:

Page 576: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ستی غافل یں، فرصت ہیک نظر بیش ن ہ

ون تک ےگرمی بزم اک رقص شرر ہ ہے

(۲۷۰)

ہرفت رفتار دوست:

ےخان ویراں سازی وحشت تماشا کیجی ہ

وں رفت رفتار دوست ہصورت نقش قدم ہ

(۲۷۱)

ےزانوئ فکر:

ہےحسن ب پروا خریدار متاع جلو ہ ے

ہےآئین زانوئ فکر اختراع جلو ہ ے ہ

(۲۷۲)

زخم روزن در:ہن پوچھ سین عاشق س آب تیغ نگا ے ہ ہ

وا نکلتی ہےک زخم روزن در س ہ ے ہ

Page 577: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

(۲۷۳)

ساز عشرت:ائ ساز عشرت تھا اس جوم نغم ب�واں ے ہ ہ ہ

ناخن غم یاں سر تار نفس مضراب تھا

(۲۷۴)

ہسرم مفت نظر:

وں مری قیمت ی ہےسرم مفت نظر ہ ہ ہ

ہک ر چشم خریدار پ احسان میرا ہے ہ

(۲۷۵)

: ہشمع ماتم خان

وتا آزادوں کو بیش ازیک نفس یں ہےغم ن ہ ہ

م یں روشن شمع ماتم خان ہبرق س کرت ہ ہ ے ے

(۲۷۶)

: ہشبستان د ل پروان

Page 578: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

یں نگام پیدائی ن اں ہباوجود یک ج ہ ہ ہ

م ہیں چراغان شبستان دل پروان ہ ہ

(۲۷۷)

: ہصورت خان خمیاز ہ

ہشب خمار ذوق ساقی رستخیز انداز تھا

ہتا محیط باد صورت خان خمیاز تھا ہ ہ

(۲۷۸)

: ہطر گیا ہ

م ناز خود آرا ورن یاں ہغافل ب و ہے ہ ہ

یں طر گیا کا ہب شان صبا ن ہ ہ ہ ے

(۲۷۹)

: ہظلمت کد

ہےظلمت کد میں میر شب غم کا جوش ے ے

ہےاک شمع دلیل سحر سو خموش ہے

Page 579: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

(۲۸۰)

: ہعید نظار

ل تمنا مت پوچھ ہعشرت قتل گ ا ہہ

ونا ہعید نظار شمشیر کا عریاں ہے ہ

(۲۸۱)

ائ مضامیں: ےغلطی ہ

ائ مضامیں مت پوچھ ےغلطی ہ

یں ہلوگ نال کو رسا باندھت ے ے

(۲۸۲)

ہقمار خان عشق:

ہم س چھوٹا قمار خان عشق ے ہ

اں ہواں جو جائیں گر میں مال ک ہ

(۲۸۳)

ہگلدست نگا سویدا: ہ

Page 580: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ےحسرت ن لا رکھا تری بزم خیال میں

یں جس ےگلدست نگا سویدا ک ہ ہہ ہ

(۲۸۴)

ےب منت کیموس:

وں بیماری غم کی فراغت کا بیان ہکیا ک

ےجو ک کھایا خون دل ، ب منت کیموس تھا ہ

(۲۸۵)

گردش رنگ چمن:ار حسن یار و گئی صرف ب ہعمر میری ہ

ہگردش رنگ چمن ما و سال عندلیب ہے

(۲۸۶)

لب افسوس:ہحال الفت ن دیکھا جز شکست آرزو

ہدل ب دل پیوست گویا یک لب افسوس تھا ہ

Page 581: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

(۲۸۷)

محشر خیال:ے آدمی بجائ خود اک محشر خیال ہے

و ی کیوں ن یں خلوت ہم انجمن سمجھت ہ ہ ہ ے ہ

(۲۸۸)

محمل نشین زار:ہےبس ک لیلائ سخن محمل نشین راز ے ہ

(۲۸۹)

نواسنج فغاں:و ہکسی کو د ک دل کوئی نواسنج فغاں کیوں ے ے

و ی سین میں تو پھر من میں زباں کیوں و جب دل ہن ہ ے ہ ہ ہ

(۲۹۰)

ائ غم: ےنغم ہ ہ

ائ غم کو بھی ا دل غنیمت جانی ےنغم ے ے ہ ہ

ستی ایک دن و جائ گا ی ساز ہب صدا ہ ے ہ ے

Page 582: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

(۲۹۱)

نقش و نگار طاق نسیاں:م کو بھی رنگا رنگ بزم آرائیاں ہیاد تھیں

و گئیں ہلیکن اب نقش و نگار طاق نسیاں

(۲۹۲)

وادی خیال:وں ر وادی خیال ہہمستان ط کروں ہ ے ہ

ےتا بازگشت س ن ر مدعا مجھ ہے ہ ے

(۲۹۳)

یک بیاباں ماندگی:و گا یک بیاباں ماندگی س ذوق کم میرا ےن ہ ہ

ہےحباب موج رفتار نقش قدم میرا ہ

(۲۹۴)

Page 583: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ت طویل ان کی رست ب ہے۔غالب ک لفظی اختراعات کی ف ہ ہ ےارت اور پرتخیل تراکیب ن آن وال شعرا پر بھرپور اثر ڈالا ۔لسانی م ے ے ے ہ

بقول شان الحق حقی: ہ’’ لغات کلام غالب کا امتیازی عنصر و لفظی اختراعات اور پر تخیل

وا، یعنی یں اور بعض کااتباع بھی یں جو انھیں س مخصوص ہتراکیب ہ ے ہےجزو زبان بن گئیں یا کتابوں ک عنوانات ک طور پر مستعار لی گئیں ان ے

(‘‘ ہے۔کا سلسل دراز (۲۹۵ہہغالب ن تراکیب سازی س جس معنیاتی توسیع اور معنوی نکت ے ے‘‘ ک حوال م کیا اس کابھرپور انداز لفظ ’’آئین ےآفرینی کاسامان فرا ے ہ ہ ہے ہ)کلیدی الفاظ ک وئی تراکیب س بخوبی لگایاجاسکتا ےس تراشی ہے۔ ے ہ ے( ان تراکیب ک ‘‘ کاتفصیلی تجزی پیش کیاجاچکا ےذیل میں لفظ’’آئین ہے۔ ہ ہ

لو دار شخصیت اور بوقلموںاسالیب کاعکس بھی ہآئین میں غالب کی پ ےیم شناس کاظمی اپن تحقیقی مضمون’’غالب اور ےدیکھاجاسکتا ف ہ ہے۔

یں: وئ لکھت ‘‘ میں اس تراکیب کاتجزی کرت ہآئین ے ے ہ ے ہ ہ

دات اور خصوصا تراکیب ہ’’آئین ک حوال س غالب ک ادراک، مشا ے ے ے ے ے… لوداری اور ندرت بیان ک تنوع کاانداز کیاجاسکتا ہےکی جدت،پ ہ ے ہ

ےانھوںن آئین ک استعار کو ڈیڑھ سو س زیاد بار نئی ترکیب اور نئ ہ ے ے ے ے ےل کسی ےمضمون س اپن اشعار میںباندھا جس کی مثال ن ان س پ ہ ے ہ ہے ے ےاں ملتی ن ان ک بعد)ک جب اردو زبان دنیابھر میں پھیل ہشاعر ک ے ہ ہے ہ ے

(‘‘) ی ہے۔چکی اور روزبروز ترقی کر ر ہ (۲۹۶ہےاں انتخاب اشعار س صرف نظر ےخوف طوالت ک پیش نظر ی ہ ےلوداری کو بطور وئ صرف لفظ آئین س متعلق تراکیب کی پ ہکرت ے ہ ے ہ ے

: ا ہےحوال پیش کیاجار ہ ہ

ری، آئین تمثال دار، آئین تعمیر، فرد ہآئین خیال،کشورآئین ، آئین ب م ہ ہ ے ہ ہ ہر آئین، دل ، آئین دیوار، آئین امتحاں، آب آئین، جو ، حسن آئین ، آئین آ ہآئین ہ ہ ہ ہ ہ ہ ہ ہ

اں، آئین ، آئین کار تر، آئین ناز، آئین دوج ، آئین نواز، آئین انجام،تپش آئین ہآئین ہ ہ ہ ہ ہ ہ ہ ہ، آئین دریا، آئین ، فرصت آئین ، زیور صد آئین ہگل، آئین رخاں، پشت آئین ہ ہ ہ ہ ہ، آئین دام، آئین ، آئین اعتبار، دامن آئین،گرد باد آئین ہانتظار، صفح آئین ہ ہ ہ ہ ہ ہ

Page 584: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

، دل ،آئین شوخی، آئین خان ، صورت آئین،نگ آئین ہپرواز، آئین گفتار، صد آئین ہ ہ ہ ہ ہ ہ ہلال، آئین ہآئین طرب، آئین دار، آئین موزوں، آئین تمیز، آئین آسا، آئین طاق ہ ہ ہ ہ ہ ہ ہ

( ، آئین بیض طوطی،آئین بیض بلبل ۔حیرانی، طلسم آئین ہ ہ ہ ہ (۲۹۷ہ: ےس رکنی تراکیب کی جدت ملاحظ کیجی ہ ہ

، آئین خور ر آئین ، آئین چمن شرب، بسان جو ر آئین ہبدام جو ہ ہ ہ ہ ہ، آئین پرداز نقاب، آئین داغ حیرت، ، خار شمع آئین ہپرتصویر، در آب آئین ہ ہ ہ، آئین بند خلوت، ر آئین ، آئین تکرار تمنا، جانشین جو ہصفائ حیرت آئین ہ ہ ہ ہ ے، آئین بھی ورط ملامت، ، آغوش گل آئین ، قاتل آئین ہمحفل آئین ہ ہ ہے ہ ہے ہ ہے

ار، آئین پرافشاں، تمثال ہشرم آئین تراس، آئین محشر خاک، آئین اخلاق ب ہ ہ ہ ہت، ، آئین فرش شش ج ، آئین مشت آب، تمثال دار آئین ہگداز آئین ہ ہ ہ ہ

، آئین زانوئ فکر، آئین بدست بت بدمست، آئین بندی ہرنگارخورد آئین ہ ے ہ ہ ہر آئین سنگ، آئین خواب ، آئین حسن یقیں، جو ر، پشت گرمی آئین ہگو ہ ہ ہ ہ ہ

، آئین برداز ہگراں شیریں، آئین بخت بیدار، آئین پر تو شوق، آئین دست آئین ہ ہ ہ ہہزانو، خیال آئین ساز، بت آئین سیما، آئین گلدست خار، بزم آئین تصویر نما، ہ ہ ہ ہ

، آئین فرق ار آئین ار تمثال، ب ، آئین شان اظ ہآئین پر افشاں، تیغ ستم آئین ہ ہ ہ ہ ہ ہےجنون و تمکیں، آئین ترا آشنا، آئین برگ گل وغیر ان تراکیب ک ہ۔ ہ ہ

ےسرسری مطالع س ی احساس پوری شدت ک ساتھ دل میں پیدا ہ ے ےیں تھ ے۔وتا ک غالب کسی بھی چیز کو ایک رخ س دیکھن ک قائل ن ہ ے ے ے ہ ہے ہ

(۲۹۸)تا یں ر ہکلام غالب میں لفظ ’’آئین‘‘ محض ایک اصطلاح یا استعار ن ہ ہ ہےبلک اس کی معنوی ت داری اور وسعت اس لغت ک درج پر فائز کر ے ے ہہ ہ

ون ی معنوی وسعت انھیں ایک آفاقی شاعر کلام غالب کی ی ےدیتی ہ ہ ہے۔و کر آن ےکاشرف بخشتی ان ک کلام کی معنیاتی توسیع س متاثر ہ ے ے ہے۔

ےوال شعرا ن بھی نوع ب نوع تراکیب تراشیں اور زبان کی ترقی ک ہ ے ےےعمل کو آگ بڑھایا غالب ک بعد تراکیب سازی ایک روایت اور فن ۔ ے

۔کادرج اختیار کر لیتی حالی س اقبال تک اور اقبال ک بعد ن م ے ے ہے۔ ہےراشد، فیض احمد فیض اور دیگر شعرائ جدید ن اس فن میں ے

۔خوشگوار اضاف کی اور معنویت کی نئی دنیائوں کو تسخیرکیا ے ے

Page 585: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ہحوال جات

۱۲۶غالب،دیوان غالب،ص۔۱ارم، مطبوع حاجی فرمان۔۲ ، شعرالعجم حص چ ہشبلی نعمانی، علام ہ ہ ہ

۵۲علی،صور،۔۳ ء شعر و شاعری،بک ٹاک،لا ہحالی، الطاف حسین،مولانا،مقدم ہ

۳۶ء،ص۲۰۰۵۱۰۔۹بجنوری،عبدالرحمن، ڈاکٹر،محاسن کلام غالب،ص۔۴، ضرب کلیم،کلیات اردو،ص۔۵ ۵۱۷ہمحمداقبال، علامور،۔۶ ء،ص۲۰۰۳ہعابد علی عابد،سید ، البیان،سنگ میل پبلی کیشنز،لا

۲۹۵۹ایضا،ص۔۷۱۳نذیراحمد،ڈاکٹر، محاسن الفاظ غالب،ص۔۸رزاد ال آباد،طبع۔۹ ہفاروقی،شمس الرحمن،ڈاکٹر، لفظ و معنی، ش ہ

۱۰۲ء،ص۲۰۰۹دوم،۱۰۳ایضا،ص۔۱۰۱۰۵۔۱۰۴ایضا،ص۔۱۱،ص۔۱۲ ہغالب،نسخ حمیدی ۳۸ہ۱۸۸غالب،دیوان غالب،ص۔۱۳

Page 586: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

۱۶۰ایضا،ص۔۱۴۵۶غالب، کلیات غالب فارسی جلدسوم،ص۔۱۵ر،ص۔۱۶ ہغالب، خطوط غالب مرتب م ۱۶۳ہ۵۷۴۔۵۷۳ایضا،ص۔۱۷ ہشمل،ان میری ،مضمون، شاعری اور خطاطی، مشمول تنقیدی۔۱۸

۱۹۵تناظرات،صغالب،کلیات غالب فارسی،ص۔۱۹۹۹غالب،دیوان غالب،ص۔۲۰، بانگ درا کلیات اقبال۔۲۱ ، نظم مرزا غالب،مشمول ہمحمداقبال،علام ہ

۲۴اردو،ص۱۱۵غالب،دیوان غالب،ص۔۲۲۱ایضا،ص۔۲۳۱۳۸ایضا،ص۔۲۴۷۴ایضا،ص۔۲۵دی حسین، دیباچ اردوئ معلی،مشمول تنقید غالب۔۲۶ ہمجروح،میر م ے ہ ہ

ور، ہک سوسال، مطبوع پنجاب یونیورسٹی پریس،لا ہ ۴ء،ص۱۹۶۹ے۱۰۴حالی،الطاف حسین ،یادگار غالب،ص۔۲۷،ص۔۲۸ ہغالب،نسخ حمیدی ۲۰۶ہ۱۰۰حالی، یادگارغالب،ص۔۲۹۳۲۴غالب،کلیات غالب فارسی ،جلدسوم،ص۔۳۰فرمان فتح پوری،ڈاکٹر، شرح و متن غزلیات غالب، بار اول،۔۳۱

۱۱۔۱۰ء،ص۲۰۰۰

Page 587: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

۹۴غالب، دیوان غالب،ص۔۳۲ارم،ص۔۳۳ ہغالب،غالب ک خطوط مرتب خلیق انجم جلد چ ہ ۱۵۱۴ے۶۶نظیر لدھیانوی،اصغر حسین خان ،مرتب کلیات غالب،ص۔۳۴۔۳۵ ایضا۱۸۷نارنگ، گوپی چند،ڈاکٹر، ادبی تنقید اور اسلوبیات،ص ۔۳۶۱۷۹ایضا،ص۔۳۷۸۱نذیراحمد،ڈاکٹر، محاسن الفاظ غالب،ص۔۳۸۲۲۹عابد علی عابد،سید، اصول انتقاد ادبیات،ص۔۳۹۲۲۶ایضا،ص۔۴۰ فاروقی،شمس الرحمن ، ڈاکٹر،تعبیر کی شرح،اکادمی۔۴۱

۱۱۔۱۰ء،ص۲۰۰۴بازیافت،کراچی،اشاعت اول ۲۲۷عابد علی عابد،سید،اصول انتقاد ادبیات،ص۔۴۲۱۶غالب،دیوان غالب،ص۔۴۳۲ایضا،ص۔۴۴۲۰ایضا،ص۔۴۵۲۴ایضا،ص۔۴۶۲۶ایضا،ص۔۴۷۲۵ایضا،ص۔۴۸۲۹ایضا،ص۔۴۹۶۸ایضا،ص۔۵۰۷۳ایضا،ص۔۵۱

Page 588: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

۱۵۰ایضا،ص۔۵۲۶۹ایضا،ص۔۵۳۱۲۹ایضا،ص۔۵۴۱۱۱ایضا،ص۔۵۵۵ایضا،ص۔۵۶۱۱۱ایضا،ص۔۵۷۱۳۶ایضا،ص۔۵۸۱۰۳ایضا،ص۔۵۹۱۱۲ایضا،ص۔۶۰۱۳۱ایضا،ص۔۶۱۱۴۳ایضا،ص۔۶۲۱۷۲ایضا،ص۔۶۳۱۸۶ایضا،ص۔۶۴۲۰۰ایضا،ص۔۶۵۲۰۵ایضا،ص۔۶۶۱۴۵ایضا،ص۔۶۷۱۳ایضا،ص۔۶۸۱۵۳ایضا،ص۔۶۹۱۶۰ایضا،ص۔۷۰۱۶۱ایضا،ص۔۷۱۱۷۰ایضا،ص۔۷۲

Page 589: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

۱۷۸ایضا،ص۔۷۳۱۸۳ایضا،ص۔۷۴،ص۔۷۵ ہغالب،نسخ حمیدی ۳۲۸ہ۲۸۸ایضا،ص۔۷۶۱۹۷۔۱۹۵۔۱۹۴غالب،دیوان غالب،ص۔۷۷۲۳ایضا،ص۔۷۸۱۲ایضا،ص۔۷۹۲۴ایضا،ص۔۸۰۲۷ایضا،ص۔۸۱۳۴ایضا،ص۔۸۲۵۶ایضا،ص۔۸۳۷۴ایضا،ص۔۸۴۷۹ایضا،ص۔۸۵۸۰ایضا،ص۔۸۶۱۵۶ایضا،ص۔۸۷۱۵۸ایضا،ص۔۸۸۱۶۳ایضا،ص۔۸۹۱۷۱ایضا،ص۔۹۰۱۶۰ایضا،ص۔۹۱۱۸۲ایضا،ص۔۹۲، فن شعر و روح بلاغت،ص۔۹۳ ہاشمی ،حمیدالل شا ہ ۲۷۴ہ

Page 590: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

۱۱غالب، دیوان غالب، ص۔۹۴۱۴۰ایضا،ص۔۹۵۴۶ایضا،ص۔۹۶۶ایضا،ص۔۹۷۶۰ایضا،ص۔۹۸۴۹ایضا،ص۔۹۹

۶۳ایضا،ص۔۱۰۰۱ایضا،ص۔۱۰۱۱۵ایضا،ص۔۱۰۲۶۰ایضا،ص۔۱۰۳۴۷ایضا،ص۔۱۰۴۱۲۳ایضا،ص۔۱۰۵۵ایضا،ص۔۱۰۶۱۳۶ایضا،ص۔۱۰۷۱۷۳ایضا،ص۔۱۰۸۱۴۱نذیر احمد،ڈاکٹر، محاسن الفاظ غالب،۔۱۰۹۱۷۱غالب، دیوان غالب،ص۔۱۱۰۱۴۱نذیر احمد،ڈاکٹر، محاسن الفاظ غالب،ص۔۱۱۱۱۳غالب،دیوان غالب،ص۔۱۱۲۳۲ایضا،ص۔۱۱۳،ص۔۱۱۴ ہغالب،نسخ حمیدی ۱۹ہ

Page 591: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

۴۹غالب،دیوان غالب،ص۔۱۱۵۸۰ایضا،ص۔۱۱۶۸۹ایضا،ص۔۱۱۷۷۰ایضا،ص۔۱۱۸۱۱۳ایضا،ص۔۱۱۹۸۳ایضا،ص۔۱۲۰۱۰۰ایضا،ص۔۱۲۱۸۲ایضا،ص۔۱۲۲۱۸۰ایضا،ص۔۱۲۳۶ایضا،ص۔۱۲۴۹۷ایضا،ص۔۱۲۵۱۳۸ایضا،ص۔۱۲۶۱۳۳ایضا،ص۔۱۲۷۱۷۰ایضا،ص۔۱۲۸۱۴۹ایضا،ص۔۱۲۹۱۹۴ایضا،ص۔۱۳۰۳۰۳طباطبائی،شرح دیوان غالب،ص ۔۱۳۱۹۷۔۹۶غالب،دیوان غالب،ص۔۱۳۲۲۱۲۔۲۱۱عابد علی عابد،سید،البدیع، ص۔۱۳۳۱۶۰نذیراحمد،ڈاکٹر،محاسن الفاظ غالب،ص۔۱۳۴۱۴۲غالب،دیوان غالب،ص۔۱۳۵

Page 592: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

۷ایضا،ص۔۱۳۶۱۵۵ایضا،ص۔۱۳۷۱۷۲ایضا،ص۔۱۳۸۱۱۱ایضا،ص۔۱۳۹۹۰ایضا،ص۔۱۴۰۷۰ایضا،ص۔۱۴۱۱۸۸ایضا،ص۔۱۴۲۱۱۲ایضا،ص۔۱۴۳۹۰ایضا،ص۔۱۴۴۱۷۲ایضا،ص۔۱۴۵۱۷۳ایضا،ص۔۱۴۶۱۸۰ایضا،ص۔۱۴۷۔۱۴۸ ایضا۱۸۸ایضا،ص۔۱۴۹۵ایضا،ص۔۱۵۰۲۰ایضا،ص۔۱۵۱۱۰۲ایضا،ص۔۱۵۲،ص۔۱۵۳ ہغالب،نسخ حمیدی ۱۹ہ۱۴۳غالب،دیوان غالب،ص۔۱۵۴۲۱۶عابد علی عابد،سید،البدیع، ص۔۱۵۵۵۷غالب ،دیوان غالب،ص۔۱۵۶

Page 593: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

۱۲۹ایضا،ص۔۱۵۷۷۱ایضا،ص۔۱۵۸۲۱۶عابد علی عابد،سید،البدیع،ص۔۱۵۹۱۹۷غالب، دیوان غالب،۔۱۶۰۸۳ایضا،ص۔۱۶۱ور،ص۔۱۶۲ ہنجم الغنی،بحرالفصاحت ،مجلس ترقی ادب ،لا

۱غالب، دیوان غالب،ص۔۱۶۳۴ایضا،ص۔۱۶۴۱۷ایضا،ص۔۱۶۵۲۶ایضا،ص۔۱۶۶۱۳ایضا،ص۔۱۶۷ ۱۴ایضا،ص۔۱۶۸،ص۔۱۶۹ ہغالب،نسخ حمیدی ۲۲۵ہ، تنقید غالب ک۔۱۷۰ ر،غلا م رسول،مقدم خطوط غالب، مشمول ےم ہ ہ ہ

۲۹۵سوسال،ص۵۶غالب،دیوان غالب،ص۔۱۷۱۷۸ایضا،ص۔۱۷۲۱۰۳ایضا،ص۔۱۷۳۴۶ایضا،ص۔۱۷۴۴۷ایضا،ص۔۱۷۵۱۰۱ایضا،ص۔۱۷۶

Page 594: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

۱۴بجنوری،عبدالرحمن،محاسن کلام غالب،ص۔۱۷۷۱۱۴حالی،یادگارغالب،ص۔۱۷۸۳۰غالب، دیوان غالب،ص۔۱۷۹۱۱۴حالی،یادگارغالب،ص۔۱۸۰۴۶غالب،دیوان غالب،ص۔۱۸۱۸۰ایضا،ص۔۱۸۲۱۱۵حالی،یادگارغالب،ص۔۱۸۳۱۱۲غالب،دیوان غالب،ص۔۱۸۴۱۱۶حالی،یادگارغالب،ص۔۱۸۵۱۷۷غالب،دیوان غالب،ص۔۱۸۶۱۱۶حالی،یادگارغالب،ص۔۱۸۷۱۴۹غالب،دیوان غالب،ص۔۱۸۸۱۱۷حالی،یادگارغالب،ص۔۱۸۹۲۱غالب،دیوان غالب،ص۔۱۹۰، نئی تنقید،ص۔۱۹۱ ۲۲۹ہجالبی،جمیل ،ڈاکٹر،مضمون، طرزغالب،مشمول۹۴غالب،دیوان غالب،ص۔۱۹۲ارم،ص۔۱۹۳ ہغالب،غالب ک خطوط ،مرتب خلیق انجم، جلدچ ہ ۱۵۱۴ے۱۴۶۴ایضا،ص۔۱۹۴۲۶۰ایضا،جلداول،ص۔۱۹۵

Page 595: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

فرمان فتح پوری،ڈاکٹر، مضمون غالب کاانداز فکر اور استقبال۔۱۹۶ور، ، اردو ک چار بڑ شاعر، الوقار پبلی کیشنز،لا ہفردا،مشمول ے ے ہ

۱۷۹ء،ص۲۰۱۰۴۹غالب،دیوان غالب،ص۔۱۹۷۳۸ایضا،ص۔۱۹۸۳۱ایضا،ص۔۱۹۹۳۹ایضا،ص۔۲۰۰۱۰۴ایضا،ص۔۲۰۱۷۹ایضا،ص۔۲۰۲۴۹ایضا،ص۔۲۰۳۱۱۹ایضا،ص۔۲۰۴۱۸۶ایضا،ص۔۲۰۵۸۹ایضا،ص۔۲۰۶۱ایضا،ص۔۲۰۷۵ایضا،ص۔۲۰۸۱۸ایضا،ص۔۲۰۹۳۰ایضا،ص۔۲۱۰۱۸۸ایضا،ص۔۲۱۱۳۴۷فاروقی،شمس الرحمن، ڈاکٹر،شعرشور انگیز،جلداول،ص ۔۲۱۲۔۲۱۳ ایضا

Page 596: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ور،بار ۔۲۱۴ ہیاد،مشکور حسین، سید، غالب کی طبع نکت جو، کلاسیک ،لا ہ۱۰۔۹ء،ص۲۰۰۰اول ستمبر

۱غالب، دیوان غالب،ص۔۲۱۵ہغالب،غالب ک خطوط جلددوم مرتب خلیق انجم،ص۔۲۱۶ ۸۳۷ے ےنظم طباطبائی، علی حیدر، سید،مولوی، شرح دیوان اردوئ۔۲۱۷

ء۱۹۵۴غالب،سرفراز پریس لکھنو،طبع دوم،، تنقیدی۔۲۱۸ ہاین میری شمل، مضمون شاعری اور خطاطی، مشمول

۱۹۰تناظرات،ص افضال حسین،قاضی ،مضمون غالب کامطلع ۔۲۱۹

،تنقیدی تناظرات،ص ۴۰ہسردیوان،مشمولور،۔۲۰۰ ارسنز،لا یم غالب، اظ ہفاروقی،شمس الرحمن ، ڈاکٹر ، تف ہ ہ

۲۵ء،ص۱۹۸۹ افضال حسین ،قاضی، مضمون غالب کا مطلع۔۲۲۱

،تنقیدی تناظرات،ص ۴۲ہسردیوان،مشمولیم غالب،ص۔۲۲۲ ۲۵ہفاروقی،شمس الرحمن ،ڈاکٹر،تف۲۶ایضا،ص۔۲۲۳۴۶افضال حسین ،قاضی، تنقیدی تناظرات،ص۔۲۲۴یم غالب،دیباچ طبع ثانی،ص۔۲۲۵ ہفاروقی،شمس الرحمن ،ڈاکٹر،تف ۲۵ہ۴غالب،دیوان غالب،ص۔۲۲۶۱۲۳ایضا،ص۔۲۲۷ہمختار صدیقی، مضمون غالب اور …غالب،مشمول ما نوغالب۔۲۲۸ ہ

و ر،ص۱۹۹۸،مارچ۵۱،جلد۳ہنمبر،شمار ۱۵۱ہء، مطبوعات پاکستان،لا۴۰۸غالب،کلیات غالب فارسی،جلدسوم،ص۔۲۲۹

Page 597: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

،نئی تنقید،ص۔۲۳۰ ۔۲۲۴ہجالبی،جمیل ،ڈاکٹر،مضمون طرز غالب،مشمول۲۲۵ہمحمدعقیل،ڈاکٹر،سید، مضمون غالب ک تنقیدی نظریات،مشمول۔۲۳۱ ے

۲۶۹نقوش غالب نمبر جلد سوم،ص۱غالب،دیوان غالب،ص۔۲۳۲۲ایضا،ص۔۲۳۳۳ایضا،ص۔۲۳۴۴ایضا،ص۔۲۳۵۵ایضا،ص۔۲۳۶۶ایضا،ص۔۲۳۷۷ایضا،ص۔۲۳۸۸ایضا،ص۔۲۳۹۹ایضا،ص۔۲۴۰۱۰ایضا،ص۔۲۴۱۔۲۴۲ ایضا فاروقی، شمس الرحمن،ڈاکٹر، غالب پر چار تحریریں، غالب۔۲۴۳

لی، ۸۳ء،ص۲۰۰۱ہانسٹی ٹیوٹ ،نئی د۱۰۔۹بجنوری،عبدالرحمن، ڈاکٹر،محاسن کلام غالب، ص۔۲۴۴ قاسمی،احمدندیم، مضمون، غالب کاانداز گل افشائی۔۲۴۵

ہگفتار،مشمول ما نو، غالب نمبر،ص ۱۱۰ہ۔۲۴۶ ایضا۔۲۴۷ ایضا

Page 598: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

،۔۲۴۸ ،مشمول ہحقی،شان الحق ،مضمون کلام غالب کالسانی تجزی ہ۱۱۳تنقیدی تناظرات،ص

۱۱۴ایضا،ص۔۲۴۹۴۰غالب، دیوان غالب،ص۔۲۵۰۱۵۲ایضا،ص۔۲۵۱۱۵۳ایضا،ص۔۲۵۲۱۲۰ایضا،ص۔۲۵۳۱۷۹ایضا،ص۔۲۵۴۲ایضا،ص۔۲۵۵۲۱ایضا،ص۔۲۵۶۱۰ایضا،ص۔۲۵۷۲۵ایضا،ص۔۲۵۸۵۵ایضا،ص۔۲۵۹۱۱۵ایضا،ص۔۲۶۰۱۲۰ایضا،ص۔۲۶۱، قصید فی المنقبت،ص۔۲۶۲ ہغالب،نسخ حمیدی ہ ۳۱۰ہ۲غالب،دیوان غالب،۔۲۶۳۱۷ایضا،ص۔۲۶۴۱۰۹ایضا،ص۔۲۶۵۱۸۴ایضا،ص۔۲۶۶۱۰۹ایضا،ص۔۲۶۷

Page 599: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

۲۵ایضا،ص۔۲۶۸۳۵ایضا،ص۔۲۶۹۶۳ایضا،ص۔۲۷۰۴۳ایضا،ص۔۲۷۱۱۷۳ایضا،ص۔۲۷۲۱۸۱ایضا،ص۔۲۷۳،ص۔۲۷۴ ہغالب، نسخ حمیدی ۹ہ۳۶غالب،دیوان غالب،ص۔۲۷۵۶۶ایضا،ص۔۲۷۶۶۶ایضا،ص۔۲۷۷۱۷ایضا،ص۔۲۷۸۳۷ایضا،ص۔۲۷۹۱۳۸ایضا،ص۔۲۸۰۱۶ایضا،ص۔۲۸۱۸۸ایضا،ص۔۲۸۲۶۸ایضا،ص۔۲۸۳۱۸۳ایضا،ص۔۲۸۴۳۳ایضا،ص۔۲۸۵۵۳ایضا،ص۔۲۸۶۳۳ایضا،ص۔۲۸۷۹۸ایضا،ص۔۲۸۸

Page 600: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

۱۸۴ایضا،ص۔۲۸۹۱۰۴غالب،دیوان غالب،ص۔۲۹۰۷۳ایضا،ص۔۲۹۱۹۰ایضا،ص۔۲۹۲۱۲۰ایضا،ص۔۲۹۳۱۰ایضا،ص۔۲۹۴،مشمول تنقیدی ۔۲۹۵ ہحقی،شان الحق،کلام غالب کالسانی تجزی ہ

۱۱۸تناظرات،ص،مشمول ما نو،غالب۔۲۹۶ یم شناس کاظمی، مضمون، غالب اور آئین ہف ہ ہ ہ

۶۲نمبر،ص۔۲۹۷ ایضا۶۳۔۶۲ایضا،ص۔۲۹۸

:جزوج: Phonological Study of)ہکلام غالب کاصوتیاتی مطالعGhalib)

ی س انسان اپن ذوق جمال کی پرورش ےابتدائ آفرینش ے ہ ےا جب اس کا فکرواحساس کوئی خوب صورت پیکر تراشتا تو ہےکرتار ہے۔ ہ

وتی اس اعتبار س دیکھاجائ تو موسیقی، ےفنون لطیف کی نمود ے ہے۔ ہ ہ ہمصوری، نقاشی،سنگ تراشی ،فن تعمیر ، رقص وسرود اور شعر و نغم

ر فن کی یں جس طرح ہسب فنون لطیف ک دائر میں آجات ۔ ہ ے ے ے ہر انسان کااحساس جمال یںاسی طور وت ہجمالیات ک تقاض جداجدا ہ ے ہ ے ےذیب اور ایک ی ت اں تک ک ایک وتا ی ہانفرادی خصوصیات س متصف ہ ہ ہ ہے ہ ے

ہی سماجی ماحول ک پرورد افراد بھی جمالیات ک ذیل میں جداگان ے ہ ے ہیں فن کار کاجمالیاتی شعور دیگر فنون لطیف ک ےطرز احساس رکھت ہ ۔ ہ ے

Page 601: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

وتا اسی لی ےمقابل میں شعر و ادب ک آئین میں زیاد منعکس ہے ہ ہ ے ے ےل بھی شعر وادب س وابست ہجمالیات کاوجدانی تصور صدیوں پ ے ے ہ

ا بقول علی سردار جعفری: ہے۔سمجھاجاتا ر ہ

ہے’’ شاعری انسان کاسب س ابتدائی جمالیاتی عمل اور جب شاعری ےب یں ملتی تو و رقص ،موسیقی، مذ ہایک الگ صنف کی حیثیت س ن ہ ہ ےتی اور اخلاقی،سماجی اور سیاسی وئی ر ہےاور جادو ک ساتھ ملی ہ ہ ے

ےاصولوں کی ترویج ک لی استعمال کی جاتی اس لی ساری ہے۔ ے ےب کی وئی اور ابتدائی مذا ہدیومالاشاعری ک سانچ میں ڈھلی ہے ہ ے ے

(‘‘ یں وئی ۔کتابیں بھی شاعری ک انداز میں لکھی ہ ہ (۱ےنی عمل جو بیک وقت زبان،خیال اور ہےشاعری ایک پیچید ذ ہ ہ

وتی شاعر لفظوں کو معنی و صوت س ےموسیقی کاحسین امتزاج ہے۔ ہیں کرتا اور ی ن تمام نگ کرتا و محض لفظی اور دروبست کاا ہم آ ہ ہ ہ ہے۔ ہ ہ

یں بناتا بلک نگ شعر کو’’فردوس گوش‘‘ ن ہصرف قافی پیمائی س آ ہ ہ ے ہنگ اور معنی آفرینی پر بھی پوری توج صرف کرتا ہےشعر ک فکری آ ہ ہ ے

وں تو وں، حواس و اعصاب پر اثر انداز ن ہکیونک آوازیں اگر بامعنی ن ہ ہ ہ ہدراصل شاعر کاتخیل زبان ک سانچ میںڈھلتا اور الفاظ ہےلاحاصل ے ے ۔

ڈاکٹر شمس الرحمن یں نگ اور موسیقیت، شعریت کو جنم دیت ۔کاآ ہ ے ہ: یں ک ن میں حق بجانب نگ شعر کی بابت ی ک ہفاروقی آ ہ ے ہ ہ ہ

یں جو ساز یا ترنم یا بقول سرداری نگ ن نگ و آ ہے’’ شاعری کاآ ہ ہ ہ ہنگ دراصل و وتا شاعری کاآ ر ہجعفری’’لحن دائودی‘‘ ک ذریع ظا ہ ہے۔ ہ ہ ے ےو، جس ساز یاترنم کی ی پڑھن میں نمایاں ےموسیقی جو خاموش ہ ے ہ ہےو بلک جس آپ چپ چا پ پڑھیں تو الفاظ آپ کو از خود ےضرورت ن ہ ہ ہ

زار ہسنائی دیں، کبھی بلند، کبھی پست، کبھی تیز، کبھی مدھم، ان کی نگ معنی اں آ وں گی ی ہشکلیں آپ ک داخلی سامع پر اثر انداز ہ ۔ ہ ے ے

وتا لیکن اس ک بغیر معنی کاوجود بھی ون منت یااس کاتابع ےکامر ہے ہ ہ(‘‘ ہے۔خطر میں پڑ جاتا (۲ے

می رشت کی ےڈاکٹر گوپی چند نازنگ صوتیات ومعنیات ک با ہ ےیں: وئ لکھت ہوضاحت کرت ے ے ہ ے

Page 602: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

وت معنی کاعمل اس س اوپری سطح یں ے’’… صوت ک معنی ن ے۔ ہ ہ ےوجاتا اور کلم کی نحوی سطح س ےیعنی صرفیاتی سطح س شروع ے ہے ہ ے

وتا نچ کر مکمل ہے۔گزر کر فن پار کی معنیاتی اکائی ک درج تک پ ہ ہ ے ے ےنگ کی سطح لیکن اس س اگر ی فرض کر ہصوت کی سطح خالص آ ے ہے ہ

وگا نگ س مراد معنی کی کلی نفی تو ی بھی غلط ہلیاجائ ک آ ہ ہے ے ہ ہ ےوتی نگ س ایک کیفیت پیدا یں کیاجاسکتا ک آ ہےکیونک اس س انکار ن ہ ے ہ ہ ہ ے ہ

ہجس س فضا سازی یا سماں بندی میں مدد ملتی اور ی فضا سازی ہے ے(‘‘ را یا تیکھا کر سکتی لکا،گ ہے۔کسی بھی معنیاتی تاثر کو ہ (۳ہ

ےشعر ک صوتیاتی تاثر ک باب میں ڈاکٹر افتخار احمد صدیقی کی ے: ہرائ بھی قابل غور اور اس امر کی تائید کرتی ک ہے ہے ے

وں ہ’’ جو فن کار لفظوں کی مختلف دلالتوں، ان ک معانی کی مختلف ت ےج ک فرق س لفظوں ک تیور کس و ک ل تا و، جو ی چا چانتا ےکو پ ے ے ے ہ ہ ہ ہ ہ ہ ہ

نگ اور سر ک تال میل س نغم یں، جو لفظوں ک آ ہطرح بدل جات ے ے ہ ے ہ ےوتا وا ر لفظ نگین کی طرح جڑا و اس ک کلا م میں ہےگری کاگر جانتا ہ ہ ے ہ ے ہ

(‘‘ یں جاسکتا لایا ن ۔ک اس اپنی جگ س ہ ہ ے ہ ے (۴ہ ہغالب جیسا انفرادیت پسند شاعر جس کااحساس جمال ن صرف

ہاپن وقت کی جمالیاتی قدروں س متصادم تھا بلک شعرو سخن کی ے ےذا ان کی غزل ک ی غیر روایتی و منفرد تھا ل ر قدم ےدنیامیں ان کا ہہ ۔ ہ ہیم ک لی ج کی تف نگ و ل ، ان ک شعری آ ےتیور متعین کرن ک لی ے ہ ے ہ ہ ے ے ے ے

م بلک معنی خیز بھی گوو ہان کی غزل کاصوتیاتی مطالع ن صرف ا ہے۔ ہ ہ ہ ہیں دیت لیکن اپنی شاعری کی ےاپنی شاعری کو قافی پیمائی کا نام ن ہ ہ

نگ شعر کاذکر اکثر شاعران تعلیوں میں کرت ےموسیقیت ونغمگی اور آ ہ ہ: یں بطور حوال چند اشعار ملاحظ کیجی ےنظر آت ہ ہ ۔ ہ ے

یں غیب س ی مضامین خیال میں ہآت ے ہ ے

ہےغالب صریر خام نوائ سروش ) ے (۵ہ

ہےڈھونڈ اس مغنی آتش نفس کو جی ے

Page 603: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

و جلو برق فنا مجھ ) ےجس کی صدا ہ (۶ہ

وا نکت سرا ہادائ خاص س غالب ہے ہ ے ے

ےصلائ عام یاران نکت داں ک لی ) ے ہ ہے (۷ےوئ ےایک قصید ک اشعار میں اپنی طبیعت کی روانی کا ذکر کرت ہ ے ے ے

یں: ہلکھت ے

یں زمان میں ےآج مجھ سا ن ہ

ےشاعر نغز گو خوش گفتار

ےرزم کی داستان گر سنی

ر دار ہ زباں میری تیغ جو ہے

ےبزم کا التزام گر کیج

ر بار ) ہ ٭قلم میری ابر گو (۸ہےیا

یں نال یں جب را تو چڑھ جات ےپات ن ہ ے ہ ہ ے

وتی رواں اور ہےرکتی مری طبع تو ہ ہے

ت اچھ ےیںاور بھی دنیا میں سخن ور ب ہ ہ

یں ک غالب کا انداز بیاں اور ) ت ہےک ہ ہ ے (۹ہتمام کیا نگ و نغم کا ا ہےمرزا غالب ن اپنی شاعری میںایک ایس آ ہ ہ ہ ے ے

ری پر بھی ہجس میں معنی آفرینی ک ساتھ ساتھ کلام ک حسن ظا ے ے

Page 604: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

انھوں ن شاعران حسن کی خاطر لفظوں کو ہتوج صرف کی گئی ے ہے۔ ہنگی پڑھن وال کو سحر م آ ےاس طور ترتیب دیا ک شعر کا ترنم اور ے ہ ہ ہ ہے

: ہزد کر دیتی اپنی شاعری ک باب میں ان کای دعوی درست ک ہے ہ ے ہے۔ ہ

یں گر سرو برگ ادراک معنی ہن(۱۰ےتماشائ نیرنگ صورت سلامت )

یایں نش فکر سخن مجھ ےتاز ن ہ ہے ہ ہ

وں دود چراغ کا ) (۱۱ہتریاکی قدیم مولوی نجم یں نگ و شعریت تخلیق شعر ک بنیادی تقاض ۔آ ہ ے ے ہ

وئ ےالغنی رام پوری بحرالفصاحت میں شعر وشاعر کی تعریف کرت ہ ےیں: ہلکھت ے

یں، اصطلاح میں اس کلام موزوں ہ’’شعر ک معنی لغت میں جانن ک ے ے ےو، بالقصد و، مقفی ہکانام جو اوزان مقرر میں س کسی وزن پر ہ ے ہ ہے

یں اصطلاح میں و… شاعر ک لغوی معنی جان وال ک ۔موزوں کیاگیا ہ ے ے ے ے ہیں ، جو برائی بھلائی، بحرو وزن و تقطیع وقافی ت ہاس شخص کو ک ہ ے ہ

پس جو شخص ان لوازم شعری س خبر و ےوغیر لوازم شعر کو جانتا ۔ ہ ہ(‘‘ ی ناچا و اس کو شاعر ن ک وگا، گو طبع موزوں رکھتا ے۔دار ن ہ ہ ہ ہ ہ (۱۲ہ

ےگویااوزان و بحور اور ردیف و قوافی کی پابندی س شعر وجودےمیں آتا شعر کی غنائیت اور موسیقیت ک امکانات کو جانچن ک لی ے ے ے ہے۔

ہےشاعری کاتجزی صوتیاتی سطح پر کیاجاتا شاعر کامزاج دھیما یا ہے۔ ہ، ان امور کا نگ مفکران یا دلبران ج نرم یا گرم، شعری آ ہتیکھا، ل ہے ہ ہ ہے ہ ہ

م اسلوبیات کابنیادی ہے۔فیصل کرن ک لی شعر کا صوتیاتی مطالع ا ہ ہ ے ے ے ہ مقصد شاعر کی انفرادیت اور اس کی شاعری کی لسانی خوبیوںےکاتعین جس میں لفظیات، معنیات اور صرفی ونحوی خوبیوں ک ہے

ےساتھ ساتھ شعر ک صوتیاتی محاسن ومعائب کاتعین بھی ضروریہسمجھاجاتا تاک کسی زبان کی تخلیقی توانائیوں کو سمجھا اور ہے

Page 605: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ےسمجھایا جاسک کسی زبان کی مخصوص اور بنیادی آوازوں ک ے۔ےمخارج، ان کی ادائیگی اور متنوع آوازوں ک ملاپ س جنم لین والی ے ےےنغمگی کاتجزی کیا جاسک جو وجود شعر میں سروں کی مٹھاس اور ہ

مار کانوں میں موسیقی نگ ےسنگیت کامز پیدا کر دیتی اور شعر کاآ ہ ہ ہے ہےکارس گھولن لگتا ڈاکٹر مسعود حسین خان اپن ایک مضمون’’ ہے۔ ے

یں: ‘‘ میں لکھت ہمطالع شعر صوتیاتی نقط نظر س ے ے ہ ہ

ی س شعر و نغم ک نگ می آ ر زبان کی بنیادی آوازوں ک با ے’’… ہ ے ہ ہ ہ ے ہیں اس لی موسیقی کی طرح کسی زبان کی غنائی وت ےتارو پود تیار ۔ ہ ے ہنگ یا متضاد یا م آ وتا ی قومی مزاج ہشاعری کابھی ایک قومی مزاج ہ ہ ہے۔ ہ

ہے۔متوازی آوازوں اور اس زبان ک مخصوص نظام صوت س بنتا اس ے ےیں تو اپنی صوتیاتی عادتیں م ایک غیر زبان کی شاعری سنت ہلی جب ے ہ ےیں اور ہیا پسند و ناپسند کو اس زبان ک نظام صوت میںمنتقل کر دیت ے ے

مار نگ یں جس کاآ ےاس ک اسی حص کو لائق تحسین سمجھت ہ ہ ہ ے ے ے(‘‘ وا ل س رچا ہے۔کانوں میں پ ہ ے ے (۱۳ہ

ےڈاکٹر مسعود حسین خان شاعری ک صوتیاتی نظام ک مطالع ے ےیں ک ادب کی دوسری اصناف ک وئ لکھت میت باور کرات ےکی ا ہ ہ ے ے ہ ے ہہمقابل میں شعر کا صوتی مطالع تاثراتی اور ذوقی تنقید کی اکثر ے

ہاصطلاحوں کو ایک علمی اساس بخشتا اس لی ک شعر ن صرف ہ ے ہے۔۔پڑھن کی چیز بلک سنن اور گان کی بھی تنقید شعر میں اکثر لب و ے ے ہ ہے ے

م یا پنجم سروں کاتذکر ملتا ’’ل ‘‘ ج کاذکر ملتا مد ےل ہے۔ ہ ہ ہے۔ ہ ہ…لسانی مطالع ہاور’’نغمگی‘‘،’’‘ روانی‘‘ اور’’ربط‘‘ پر زور دیا جاتا ہے

ہےشعر ان تاثراتی کلمات کی سائنسی بنیاد تلاش کرتا اور اس کوشش( ہے۔میں کل زبان ک صوتیاتی نظام کاتجزی کرتا ہ (۱۴ے

ماری قوت سماعت ریں جب ہالفاظ س جنم لین والی صوتی ل ہ ے ےوں تو آواز جنم لیتی اور ی آوازیں جب نظام عصبی تک ہس ٹکراتی ہے ہ ے

روں کی حیثیت بامعنی الفاظ یں تو ان صوتی ل ہرسائی حاصل کر لیتی ہم شاعری ک صوتیاتی تجزی کی روشنی ےک سانچ میں ڈھلتی ے ہ ہے۔ ے ےیں ک شاعر کو کن خاص آوازوں س دلچسپی ہےمیں انداز لگاسکت ے ہ ہ ے ہ

یں و اپن کلام ک ےاور و اس ک نظام فکر میں کیا خاص مقام رکھت ے ہ ۔ ہ ے ے ہ

Page 606: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ےلی کون س ایس غنائی مصوت بروئ کار لاتا جس س موسیقیت ہے ے ے ے ے ےیں اس سلسل میں شاعر کی افتاد طبع اور وجات ےک امکانات دوچند ۔ ہ ے ہ ےم کر سکتا ڈاکٹر گوپی چند نارنگ نمائی فرا ہے۔نفسیات کامطالع بھی ر ہ ہ ہ

ےکی رائ میں:

ت کچھ شاعر کی افتاد طبع اور اس ک نگ کاتعلق ب ے’’ صوتیاتی آ ہ ہہےشعری مزاج س جس کی تشکیل بڑی حد تک غیر شعوری طور پر ے

… وئی نرم ل ےوتی مثال ک طور پر میر کی درد و سوز میں ڈوبی ہ ے ہے۔ ہوسکتی جن ک ذریع غالب اپنی معنی یں ےان آوازوں س متعلق ن ے ہ ہ ے

ہآفرینی،فکر،ت داری یانفسیاتی ژزف بینی یا اسرار ازل کی گر کشائی ہہ(‘‘ یں… ۔کاجادو جگات ہ (۱۵ے

ر اگیا تقریبا ہصوتیات کو آوازوں کی تشریح وتوضیح کاعلم ک ہے۔ ہوتا ہےشعری کاوش ک پس پرد ایک باقاعد صوتیاتی نظام کارفرما ہ ہ ہ ے

وتی صوتی مطالع کی ےجس کی نوعیت اکثر و بیشتر غیر شعوری ہے۔ ہیں ک شاعر کی بعض مخصوص آوازوں س م جان سکت ےمدد س ہ ہ ے ہ ے

ج میں نغمگی اور ، و اپن شعری لب و ل ےدلچسپی کی نوعیت کیا ہ ے ہ ہےہےموسیقیت پیدا کرن ک لی تکرار لفظی کو پسند کرتا یا مترنم ے ے ے

ہے۔تراکیب تراشتا

م کسی زبان کی صوتیاتی حدود ہصوتی تجزی کی مدد س ے ےیں بالخصوص اردو جس ایک مخلوط اور ملواں ےکاتعین بھی کر سکت ہ ے

ےزبان کادرج حاصل اور اس حوال س عربی ،فارسی،ترکی، ے ہے ہ ہندی،سنسکرت ،دراوڑی اور دیگر مقامی زبانوں کی آمیزش کی بدولت

ہےی گوناگوں نرم و کرخت آوازوں کی ادائیگی پر بھی قادر گویا اردو ہہےزبان کادائر اصوات دیگر زبانوں ک مقابل میں خاصا وسیع اور پھر ے ے ہج میں تبدیلی اور نئ الفاظ ک شامل ےوقت ک ساتھ ساتھ تلفظ و ل ے ے ہ ے

تی اس لحاظ س ےون س زبان صوتی تغیرات س بھی دوچار ر ہے۔ ہ ے ے ے ہم موضوع قرار د نگ میں تبدیلی کو بھی صوتیات کاایک ا ےصوتی آ ہ ہ

یں لیکن کسی ت وسیع یں اگرچ صوتیاتی مطالع کی حدود ب ہسکت ہ ے ہ ۔ ہ ےر شاعر ک یں کیونک ےبھی شاعر ک کل کلام کاصوتیاتی تجزی ممکن ن ہ ہ ہ ہ ے

یں جوایک خاص جذب و وت ی ایس ہکلام ک بعض مخصوص حص ے ہ ے ہ ے ے

Page 607: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

یں اور جن میں شعریت و نغمگی ہمستی ک عالم میں تخلیق کی جات ے ے ےامی حص عالم یں کلام کا ی ال ریں موجیں مارتی دکھائی دیتی ہکی ل ہ ہ ۔ ہ ہ

ےغیب س عالم خیال میں آتا اور لفظی پیکروں میں ڈھلتا محسوسی مخصوص حص شاعری جو ایک جذب ک عالم میں تخلیق ےوتا اور ی ہ ہ ہے ہےوتا کسی شاعر ک صوتیاتی مزاج ک تعین میں کلیدی کردار ادا کر ے ہے ہ‘‘ بھی’’نوائ سروش‘‘ کادرج حاصل کر اں’’صریر خام ہسکتا کیونک ی ے ہ ہ ہ ہے

ہے۔لیتی

نگ ’’نال ناقوس‘‘ کادرج اختیار کر ر آ ر آواز اور ہغالب ک نزدیک ہ ہ ہ ہ ےیں: ہلیتا شکیل الرحمن اس سلسل میں رقم طراز ے ہے۔

ہ’’ غالب مصوری اورمصوروں ک عمل کو شاعری کی جلو گری تصور ےنگ کو یں نقش بندی ک عمل کوبت پرستی اور صریر خام ک آ ہکرت ے ہ ے ۔ ہ ے

وئ انھوںن مصوری میںشاعری کی روح ےنال ناقوس س تعبیر کرت ے ہ ے ے ہیں د کیا انھوں ن تصویروں میں صرف نقوش کامطالع ن ہکامشا ہ ے ہے۔ ہ ہ

یں: ت ک نگ کو بھی سنا ر نقش ک آ ہکیابلک ے ہ ہے۔ ہ ے ہ ہ

ر ائ د ار نقش بندی ہبت پرستی ب ے ہ ہ ہے

ہر صریر خام میں، یک نال ناقوس تھا ) ہ (۱۶ہےپیشتر ازیں ک غالب کی غزل ک صوتیاتی امتیازات کاتعین ہ

د غالب کی شاعری ک صوتیاتی پس منظر پر ایک طائران ، ع ہکیاجائ ے ہ ےوتا انیسویں صدی ک آغاز تک زبان ریخت ہنگا ڈالناضروری معلوم ے ہے۔ ہ ہ

ت سی منازل ط کر چکی تھی اور اس کی لسانی اصلاحات ےارتقا کی ب ہہک سلسل میں زبان ک صرفی و نحوی اور صوتیاتی مسائل پر توج ے ے ے،سود اور در جیس استادان فن ک ، می اردو غزل قائ ی تھی ےدی جار ے �ب ب� ب� ب" ۔ ہ ہاتھوں پروان چڑھ چکی تھی اور اس دور میں تین واضح اسلوب نظر

، موم اور غال ک اسلوب س منسوب کر م ذو ےآر تھ جنھیں ے ب� ب� �ب ہ ے ہےوئ زبان و محاور یں ذوق ن عوام پسندان مسلک اختیار کرت ہسکت ے ہ ے ہ ے ۔ ہ ےمی پر زیاد توج دی اور اپن دور کی حد تک مقبول ےکی خوبی اور عام ف ہ ہ ہ

ہبھی ر مومن کااسلوب امیران اس میں عیش امروز کا فلسف ہے۔ ہ ہے۔ونا، نفاست و رکھ ہجاری و ساری زندگی س کماحق لطف اندوز ہ ے ہے۔

Page 608: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

وئ امکانات حیات س ذیب و شائستگی کو ملحوظ رکھت ےرکھائو، ت ے ہ ے ہونا ان کی اور ان ک تلامذ کی شاعری کاماحصل تیسرا ر ور ہے۔ب ہ ے ہ ہ ہ

ہے۔اسلوب مرزا غالب کا جو ان دونوں اسالیب س یکسر مختلف اس ے ہےرائیوں میں غوط ائو کی جگ گ ہمیں سکون کی جگ تلاطم سطحی ب ہ ہ ہ ہے۔ ہ

ست روی کی جگ طوفان ، آ ہزنی استراحت کی جگ سین کاوی ہ ہ ہے ہ ہ ہے۔ی اور عام تجربات کی جگ ، سرسری نظر کی جگ ژرف نگا ہخیزی ہے ہ ہ ہےاں وکر جذب کی شدت اختیار کر لیتی ج ب ہفکر انگیزی جو ملت ہے ے ہ ہ ہے

وئ احساس کی تصدیق دوسر ل مصرع میں بیان کی ےذوق پ ے ہ ے ے ے ہل اں مرزا پ یں و ےمصرع میں ایک ضرب المثل ک ذریع کرت ہ ہ ہ ے ے ے ے

یں ی ن ار شد تاثر کودوسر مصرع میں عمومیت ہمصرع میں اظ ہ ے ے ہ ہی اس دور کی سب س یں… اور ی ےدیت بلک اس آفاقیت عطاکر دیت ہ ہ ے ے ہ ے

( ی جاسکتی ہے۔نمایاں خصوصیت ک (۱۷ہےاردو زبان چونک کئی ایک زبانوں ک ملاپ ک نتیج میں وجود ے ے ہ

یں کیونک ہمیں آئی اس لی اس ک صوتیاتی مسائل توج طلب ر ہ ہے ہ ے ے ہے۔وتا ہےبنیادی اور اساسی زبان کاصوتی نظام الگ خصوصیات کاحامل ہہجب ک دخیل زبانوں کاصوتیاتی نظام جداگان صوتی کوائف پر مبنی ہیں یعنی ائی آوازیں شامل ہوتا مثلا اردو ک پراکرتی عناصر میں ہ ہ ے ہے ہ

یں بعض آوازیں ۔بھ،پھ،تھ،ٹھ وغیر فارسی زبان میں ی آوازیں شامل ن ہ ہ ہیں مثلا ٹ،ڈ، ڑ وغیر ہندی،سنسکرت اور مقامی بولیوں س مستعار ہ ے ہ

یں عربی وفارسی کی بعض آوازیں مثلا ۔اور ی بھی فارسی میں موجود ن ہ ہوز کی تمیز،ت،ف،ق،ع،غ وغیر آوازیں پراکراتوں ائ ہحائ حطی اور ہ ے ہ ے

ائی ائی آوازوں کوغیر ر ک فارسی بولن وال یں ظا یں ہمیں ن ہ ہ ہ ے ے ہ ہے ہ ۔ ہ ہےآوازوں س ممتاز کرن میں دقت محسوس کریں گ اور دیسی زبانوں ے ے

ےک بولن وال عربی وفارسی کی خاص آوازوں کی تمیز اور ادا میں ے ےوتا ک زبان کاصوتی نظام واضح وگی اس کانتیج ی ہدقت محسوس ہے ہ ہ ہ ۔ ہوتا اور الفاظ کارسم الخط ،املا اور تلفظ دو دو طرح یں ہاور متعین ن ہ

وتا مثلا تجھ بھی اور تج بھی، جمعرات بھی اور جمیرات ہےمستعمل ہتا وتا ک املا میں تو امتیازر یں ایسا ہےبھی، نفابھی اور نفع بھی ک ہ ہ ہے ہ ہ ۔

تا مثلا الف اور عین کافرق املا میں یں ر ہلیکن تلفظ میں ی امتیاز باقی ن ہ ہ

Page 609: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

اں پایا جاتا جو ب تکلف ہتو لیکن بول چال میں صرف ان لوگوں ک ی ہے ہ ے ہےتمام فارسی وعربی آوازوں کو ان کی اصل ک مطابق ادا کرن ےو ب ا ے ہ ہست زبان کی ایک شکل بن جاتی ست آ یں جب آ ہےکی کوشش کرت ہ ہ ہ ہ ۔ ہ ےہےتو پھر اس افراتفری کو دور کرن کی کوشش کی جاتی مثلا دکنی ے ہدور میں تج اور تجھ، نفا اور نفع میں فرق ملحوظ رکھنالازمی ن تھا

ہلیکن آگ چل کر ی رجحان تقویت پاتا ک اردو میں دخیل الفاظ کا املا ہے ہ ےاں کثرت استعمال ی سوائ ان الفاظ ک ج ناچا ی ر ہاصل ک مطابق ے ے ے ہ ہ ہ ے

( و وچکا ی متروک ۔س املا بالکل ہ ہ ہ (۱۸ےی زبان اردو کو د غالب اور انیسویں صدی ک آغاز س پیشتر ہع ے ے ہ

وچکا تھا اصول وقواعد کی تدوین و ترتیب ک ساتھ ےاعتبا ر حاصل ۔ ہےساتھ اردو زبان ک صوتی محاسن اور معنیاتی حدود ک تعین کی طرف ے

ون ک ساتھ ساتھ ی تھی غالب روایت ک باغی ےبھی توج دی جار ے ہ ے ۔ ہ ہو ادبی روایت کی مثبت قدروں کو ہمشرقی شعریات ک وارث بھی تھ ے۔ ے

ت تھ بقول احمدندیم قاسمی: ےباقی رکھنا چا ے ہ

ی کسی ن حق بات ک ذیبی ورث کاآخری امین تھا ہ’’ غالب ایک عظیم ت ے ۔ ے ہذیب کاساراحسن اور قرین غالب ک انداز گفتار میں سمٹ ے ک مغل ت ہ ہ ہ ہے

ذیب کانوح خواں بھی مگر و ان عظیم الشان و یقینا اس ت ہآیا ہے ہ ہ ہ ۔ ہےد وئ دیکھ لیتا جو نئ ع ہایوانوں ک کھنڈروں پر و سائ بھی پڑت ے ہے ے ہ ے ے ہ ے

: یں… جب کوئی شاعر ی ک ک ہک نقیب ہے ہ ہ ے

و جانا ر رنگ میں وا ی ہچشم کو چا ہ ے ہ

(‘‘ وسکتی یں ۔تو اس ک فن کو شکست ن ہ ہ (۱۹ےےغالب ن مینائ غزل میں نئی شراب انڈیلی ،نئ الفاظ و تراکیب ے ے

موار کیں، پران الفاظ میں یں ےکاذخیر اضاف کرک لسانی ترقی کی را ہ ہ ے ہ ہےنئی معنیاتی توانائی اضاف کی اور آج س ڈیڑھ صدی پیشتر ایک ایسی ہ

یم و تجزی اسلوبیات جیس ےشعری زبان متعارف کروائی جس کی تف ہ ہغالب ک پخت جمالیاتی شعور ن غزل وا ےجدید تنقیدی تناظر میں ممکن ہ ے ۔ ہ

ہکاشعری نظام ترتیب دیا ان کی قافی پیمائی ،اوزان وبحور کی ندرت، ۔ےتراکیب و استعارات کی نغمگی، تکرار لفظی ک نت نئ انداز اور ے

Page 610: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ےبرجست و خوش آواز الفاظ کااستعمال ان ک کلام کی صوتیاتی سطح ہر دور میں پذیرائی حاصل ہکو ایک بلند مرتب پر فائز کر دیتا جس ے ہے ے

۔وتی ر گی ہے ہ

ور شعر یعنی: ہڈاکٹر وزیرآغا غالب ک مش ے

یں غیب س ی مضامیں خیال میں ہآت ے ہ ے

ہےغالب صریر خام نوائ سروش ) ے (۲۰ہیں: ہک حوال س لکھت ے ے ے ے

ہے۔’’ معنی کو اپنی ترسیل ک لی آواز درکار معنی کو اگر ایک مسافر ے ےاجائ تو آواز و نائو جس میں بیٹھ کر و سفر کرتا مگر دلچسپ ہےک ہ ہے ہ ے ہ

یں کی بلک اپنی ر س حاصل ن یں با ہبات ی ک معنی ن آواز کی نائو ک ہ ے ہ ہ ے ہ ہے ہر حرف یا ہی پسلی س برآمد کی ہے ے ہےایک آواز مگر جبPhonemeہ

یں تو دراصل نشان یا Morphemeحروف جڑ کر لفظ یا ہبنت بنSignے(‘‘ یں ی کرن لگت یں اور نشان د ۔جات ہ ے ے ہ ہ (۲۱ے

ی س علامت ےڈاکٹر وزیرآغا کی رائ میں کوئی بھی لفظ آغاز ہ ےوتا لیکن اگر تخلیقی عمل کی مدد س کوئی لفظ یا ش اتنی یں ےن ے ہ ہ

یں گ ک اب ی لفظ یا ش م ک وجائ ک منعکس کرن لگ تو ےصیقل ہ ہ ے ہ ہ ے ے ہ ے ہوتی مگر جب و گئی آواز بجائ خود علامتیت کی حامل ہےعلامتی ہ ے ہے۔ ہوجائ تو و بھی لسانی نشان بن جاتی ہو کسی خاص معنی پر مرتکز ے ہ ہ

م آواز کامعنی آفریں روپ و حرف یا کوندا جو مجسم ہے تا ہ ہ ہےSignification(۲۲ہے۔)

ر فن خداداد میں ا گیا لیکن ہملک شاعری کو عطی خداوندی ک ہے ہ ہ ہوتی شاعر کی زبان و بیان پر قدرت ارت کسب و ریاض س پیدا ہے۔م ہ ے ہہےاور اس کو برتن کاسلیق اس دیگر شعرا س منفرد و ممتاز کر دیتا ے ے ہ ے

م غالب و حالی کی شاعران ی وج ک استادی، شاگردی ک باوصف ہی ہ ے ہ ہے ہ ہیں جب شاعر کو ۔صلاحیتوں میں بآسانی حد امتیاز قائم کر سکت ہ ے

اں تک ہسلیق شاعری آجاتا تو اس کاایک ایک حرف اور ایک ایک لفظ ی ہے ہہک زیر،زبر، پیش بلک شد و مد کااستعمال بھی ایک نئی زندگی کاامین ہ

Page 611: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

رتا اور ان سب کی آوازیں شعر کی آواز میں اس طور مدغم ہےٹھ ہیں ک زیر یں اور شاعری ک خمیر میں اس درج رچ بس جاتی ہوجاتی ہ ہ ے ہ ہ

ی وج دم کر سکتی ی ہےزبر کی تبدیلی بھی شعر کی عمارت کو من ہ ہ ہے۔ ہےک مشرقی شعریات و انتقادیات میں حشو و زوائد س احتراز کو ہ

ضروری سمجھا گیا اور تناسب لفظی،بحروں کی روانی وموسیقیت کوڈاکٹر شمس ا ہے۔بطور خاص شعر کی پرکھ کا معیار سمجھاجاتا ر ہ

: یں ک ن میں حق بجانب ہالرحمن فاروقی ی ک ہ ے ہ ہ

ے’’حقیقت ی ک شاعری زبان کی و کیفیت جس میں اس مخصوص ہے ہ ہ ہے ہ… زبان کی مخصوص شدت س مراد ےشدت ک ساتھ استعمال کیاجاتا ہے ے

ون والی زبان مکمل معنویت کی کوشش ےی ک ادب میں استعمال ہ ہ ہے ہیں ہکرتی اس میں کوئی لفظ بلک کوئی حرف ب کار یا برائ بیت ن ے ے ہ ہے۔ےوتا اور ی مکمل معنویت اس مخصوص فن پار کی حد تک جس میں ہ ہ

وتی یعنی و معنویت پوری ہزبان برتی گئی فقید المثال اور یکتا ہے ہ ہےیں ہپوری کسی اور لسانی ترتیب حتی ک کسی اور فن پار میں بھی ن ے ہ

(‘‘ (۲۳۔سماسکتیےاس اعتبار س دیکھاجائ تو غالب کی شاعری کاصوتیاتی نظام ان ےغالب نگ نظرآتا م آ ہے۔کی شاعری کی معنیاتی فضا س مکمل طور پر ہ ہ ے

ےکی شعری آوازیں ان ک کلام کی معنویت س پوری طرح مطابقت ےو تو شعر میں نگی کافقدان م آ یں اگر صوتیات و معنیات میں ہرکھتی ہ ہ ۔ ہ

وسک گا جو دراصل غالب کامنشا تھا اور و طلسماتی یں ہو تاثر پیدان ے ہ ہ ہوسک گی جس پر غالب کو ےکیف وکم، نغمگی اور کشش محسوس ن ہ ہ

رست ی ک کلاسیکی شعرا کی ف ا غالب کافنی کمال بھی ی ہسدا ناز ر ہ ہے ہ ۔ ہوتا ماری روشن خیالی کاسفر شروع ون ک باوصف انھیں س ہےمیں ہ ہ ے ے ے ہ

یں گو اپن ی قرار پات ےاور جدید ادب کی داستان کانقط آغاز بھی و ۔ ہ ے ہ ہ: ہبار میں ان کی رائ تھی ک ے ے

ے ’’فارسی میں مبدئ فیاض س مجھ و دستگا ملی ک اس زبان ک ہ ہے ہ ہ ے ےیں جیس فولاد ےقواعد و ضوابط میر ضمیر میں اس طرح جاگزیں ہ ے

(‘‘ ر… ۔میں جو ( ۲۴ہ

Page 612: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ری نگا ہلیکن اس ک باوجود و فن شاعری ک رموز وغوامض پر گ ہ ے ہ ےےرکھت تھ ایک ایک حرف اور ایک ایک لفظ کی قدر وقیمت ک شناسا ے۔ ےنگ وتی اور شعر کاصوتی آ میت نگ کی کیا ا ہتھ کلام ک صوتی آ ہے ہ ہ ہ ے ے۔؟ کون سی آوازیں حو اس پر سرخوشی بن ہےکیونکر فردوش گوش بنتایں انھیں وت ہکر چھاجاتی اور غم ک نغم کن آوازوں ک متقاضی ے ہ ے ے ے ہے

وتا تھا ،اوزان ایت منجھا ہی سب بخوبی معلوم تھا ان کاعروضی شعور ن ہ ۔ ہیں خوب آتا ہوبحور اور قافی وردیف س شعری فضا سازی کاسلیق ان ہ ے ہ

ج کو نغم اور نگ اور ل ہتھا و لفظوں کی تکرار س شعر ک آ ے ہ ہ ے ے ہ ۔اگرچ کلام غالب ک ےسرسنگیت میں ڈھال دین ک رمز شناس تھ ہ ے۔ ے ے

ولت م مطالع میں س یں تا ہتمام تر صوتیاتی محاسن پر گرفت آسان ن ے ہ ہم انھیں درج ذیل نکات کی صورت میں منقسم کر سکت ےکی خاطر ہ

۔یں ہ

صوتیاتی امتیازات۔ادات۔ ہ عروضی اجت

نظام ردیف و قوافی۔تکرار صوت و تکرار لفظی ۔

ےکلام غالب ک صوتیاتی محاسن:

ہاسلوبیات غالب کامطالع دراصل ان کی شعری جمالیات اور فنیہقدروں ک مطالع س مشروط و شعر وادب کی جمالیات پر بڑی ہے۔ ے ے ے

ار ان کی منتخب ری نظر رکھت تھ اور اس جمالیاتی شعور کااظ ہگ ے ے ہنگی ، قوافی و ردیف کی خوش آ وتا ہکرد بحور و اوزان میں بھی ہے ہ ہ

غالب ک ےمیںبھی اور الفاظ و تراکیب کی نغمگی کی صورت میں بھی ۔ان کاسب س بڑا کارنام ی ت طویل رست تو ب ادات کی ف ہےفنی اجت ہ ہ ے ہے۔ ہ ہ ہہک انھوں ن شعری نظام میں جو تبدیلیاں متعارف کروائیں و بڑی حد ے ہ

یں گزرتا غالب ن یں اور ان پر آورد کا گمان ن ےتک فطری اور ب ساخت ۔ ہ ہ ہ ےےاپنی شاعری میں حرف و صوت ک حوال س جو اوزان و بحور اختیار ے ےتمام کیا، انتخا ب نگ کاا ہکی ، ردیف و قافی ک ذیل میں جس صوتی آ ہ ے ہ ے

Page 613: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ےالفاظ و تکرار الفاظ س ساز وآواز کی جس نغمگی کو رواج دیا اس ن ےاں تک ک جب ی روایت ہآگ چل کر ایک رجحان کی شکل اختیار کر لی ی ہ ہ ۔ ے

نگ شعر اورصوتی محاسن نچی تو آ وئی فیض تک پ وتی ہاقبال س ہ ہ ہ ےے۔نظم وغزل دونوں ک لی لازم شاعری کادرج اختیار کر گئ ہ ہ ے ے

ہغالب کاشاعران فن تغزل، موسیقیت ،مترنم الفاظ و تراکیب اورےان ک مخصوص دروبست س عبارت و انتخاب الفاظ ک ضمن ہ ہے۔ ے ے

یں اس سلسل میں ان تمام کرت ےمیں ان ک صوتی تاثر کاخصوصی ا ۔ ہ ے ہ ےےکی فارسی دانی ان ک کلام کی غنائیت اور صوتی تاثر کو دوچند کرن ے

بقول پروفیسر مسعود حسین خاں: ۔میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے

ے’’ غالب کی فارسی گوئی اور فارسی دانی کااثر ان ک ریخت پر بھی ےےنمایاں اردو شعر کی زبان کو انھوں ن ذوق کی محاور بندی س ہ ے ہے۔

(‘‘ ۔نکال کر عجمی لال زاروں میں لاکھڑا کیا (۲۵ہمیت س پوری طرح باخبر تھ جی کی غنائی ا ے۔غالب حروف ت ے ہ ہ

میں ان کی شاعری میں سخت اور کرخت آوازوں کی ی وج ک ہی ہ ہے ہ ہوتا کلام کی روں کاادراک حاصل ہے۔بجائ نرم، رواں اور شوخ صوتی ل ہ ہ ے

ہموسیقیت میں اضاف کی خاطر و مسلسل اور صفیری آوازوں ہیں پیشتر ازیں ک غالب کی پسندید آوازوں اور ہکااستعمال زیاد کرت ہ ۔ ہ ے ہ

،اردو زبان ک نظام صوت پر ایک ےنمایاں اصوات کی درج بندی کی جائ ے ہوتا ہے۔تجزیاتی نگا ڈالنا از بس ضروری محسوس ہ ہ

یں: م دو حصوں میں تقسیم کرسکت ہاردو ک نظام صوت کو ے ہ ے

: ۔۱ یںےمصوت ہجو تعداد میں دس

:۔۲ ہے ۳۷جن کی تعداد ےمصمت

یں جن پر مصوتوں کانغم ائو کی و چوٹیاں ہمصمت آوازوں ک ب ہ ہ ہ ے ےوتا اس لی ان کی ادائیگی اور مخرج ک بار وا برآمد ےرقص کرتا ے ے ہے۔ ہ ہ

ہے۔میں تفصیل س جاننا ضروری ے

Page 614: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

وتا ک اس میں ہاردو ک حروف صحیح ک تجزی س معلوم ہے ہ ے ے ے ےندی آوازوں ک ساتھ ساتھ خالص عربی و فارسی آوازیں بھی ےخالص ہ

یں مثلا: ہشامل

ندی آوازیں: ٹ ،ڈ،ڑ۔۱ ہخالص

کھ، چھ، ٹھ، تھ، پھ، گھ، جھ،ڈھ، دھ، بھ، ڑھخالص عربی آواز:ق۔۲خالص فارسی آواز: ژ۔۳عربی فارسی مشترک آوازیں: خ،غ،ف۔۴ندی مشترک آوازیں: ک، چ، ت، پ، گ،ج،د۔۵ ہفارسی

ہب، ن،م،ش،س،ی،ر،ل،و،

ندی مشترک آوازیں: ب ، ت، ج، د، ر، س، ش، ک، ل،۔۶ ہعربی ، ی ہو،

ندی مشترک آوازیں: ب، ت، ج، د، س، ش،۔۷ ہعربی ،فارسی،، ی ہک، ل، م ، ن، و،

ےاردو شاعری کا تمام تر صوتیاتی نظام مذکور بالا آوازوں ک ہ( (۲۶ہے۔تاروپود پر قائم

ندوستانی زبان لیکن اس ک ےصوتیاتی نقط نظر س اردو ایک ہے ہ ے ہنگ فارسی شعر گوئی کی روایات پر استوار مارا شعری آ ہے۔باوجود ہ ہ

اں تک آوازوں کاتعلق کوزی آوازیں یعنی ٹ،ڈ،ڑ ک بار میں ایک ےج ے ہے ہنگ بھی یں اور ان کاصوتی آ وتی نگ اور سخت ہعام خیال ی ک ی بد آ ہ ہ ہ ہ ہ ہے ہ

یں ک دیوان غالب میں ان م دیکھت چنانچ ہسماعت پر گراں گزرتا ہ ے ہ ہ ہے۔ون ک برابر بقول پروفیسر مسعود حسین ہے۔آوازوں کی کارفرمائی ن ے ے ہ ہ

خان:

Page 615: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

یں رکھت و فارسی صوتیاتی ہ’’ غالب کو ز آوازوں س زیاد سروکار ن ۔ ے ہ ہ ےیں جلت سروں کی صوتیاتی توجی ی نگ ک جلت سروں میں گات ہےآ ہ ہہ ے ۔ ہ ے ے ے ہ

ون والی آوازیں ےک و عربی فارسی چستانی آوازوں)رگڑ ک ساتھ پیدا ہ ے ہ ہیں اور بیشتر انھیں نگ تیار کرت ( س اپناصوتی آ ہمثلا خ،ش،ف،ز وغیر ے ہ ے ہ

(‘‘ یں م کی انفی موسیقی کا پس منظر عطا کرت ۔ن ہ ے (۲۷۔نگ رکھن ےغالب نامانوس آوازوں ک مقابل میں فارسی صوتی آ ہ ے ے

ندی زبان س نسبت رکھن والی یں ےوال الفاظ کو ترجیح دیت ے ہ ۔ ہ ے ے( اردو شعری روایت ائ مخلوط یعنی) کھ، دھ، بھ وغیر ہآوازوں میں ے ہ

یں اس کی صوتیاتی وج ی ک ی آوازیں ایک تو زیاد ہس زیاد قریب ہ ہ ہے ہ ہ ۔ ہ ہ ےیں، دوسر ان س بنن وال مرکب الفاظ کی تعداد اردو ےدقت طلب ن ے ے ے ہ

اں ی آوازیں ن صرف شعر ک ت زیاد میر تقی میر ک ےزبان میں ب ہ ہ ہ ے ہے۔ ہ ہیں… لیکن غالب ہدرمیان بلک قوافی و ردیف ک طور پر بھی برتی گئی ے ہ

یںاور ی استعمال کرت ہائ مخلوط والی آوازوں کو بطور ردیف کم ے ہ ے ہ‘‘ پر مبنی صرف گنتی ک تین اشعار ملت ےمتداول دیوان میں ردیف’’ ے ہ

ہیں یعنی:ر تا ب ذر دل و دل آئین ہاز م ہے ہ ہ ہ

ت س مقابل آئین ) ہطوطی کو شش ج ہے ے (۲۸ہ

ر در و دیوار غمکد ہ سبز زار ہ ہ ہے

و پھر اس کی خزاں ن پوچھ ار ی ہجس کی ب ہ ہ ہ

ےناچار بیکسی کی بھی حسرت اٹھائی

اں ن پوچھ ) مر ہدشواری ر و ستم ہ ہ (۲۹ہمسموع اور غیر مسموع آوازیں:

Page 616: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

اردو حروف صحیح مسموع اور غیر مسموع آوازوں میں تقسیمیں اور موسیقی یں تمام حروف علت مسموع آوازیں ہکی جاسکت ۔ ہ ے ے

: گ،گھ،ج،جھ،ڈ،ڈھ، د،دھ، ب، بھ، ن، م ، غ، یں ان ک علاو ہکی جان ے ۔ ہژ، ز، ڑ، ڑھ، ر،ی، ل،و

یں… اور کل دس حروف علت اور اکیس ہمسموع حروف صحیح یں:( ۳۱حروف صحیح کل اکتیس) ہمسموع آوازیں

( ۔یں( ۱۶ہغیر مسموع آوازیں تعداد میں کل سول ہ، ق ہک،کھ،چ،چھ،ٹ،ٹھ،ت،تھ، پ، پھ، خ، ش، س، ف،

یں کیونک ماری شاعری میں صوتی وادیاں بنتی ہان آوازوں س ہ ہ ےوتی ہے۔موسیقی کی بنیاد مسموع آوازوں بالخصوص حروف علت پر ہ

ہےغنائی شاعری کی حیثیت س غزل موسیقی س قریب ترین اسی ے ےوگی اسی قدر اس ک الفاظ میں ےلی غزل میں جس قدر غنائیت ہ ے

وگی حروف علت ک بعد ترجیح مسموع حروف تات ےحروف علت کی ب ۔ ہ ہ؍۱ےصحیح کو دی جائ گی اور غیر مسموع آوازوں کاتناسب عام طور پر

۳( وگا یں ۔ س زیاد ن ہ ہ ہ (۳۰ے: ور نغم ریز غزل ملاحظ کیجی ےمثال ک طور پر غالب کی ی مش ہ ہ ہ ہ ے

ےنکت چیں غم دل اس کو سنائ ن بن ہ ے ہے ہ

اں بات بنائ ن بن ) ےکیا بن بات ج ہ ے ہ (۳۱ےیں: ور غزل کی بابت لکھت ہڈاکٹر گوپی چند نارنگ غالب کی مش ے ہ

وا کیا ہے’’دل ناداں تجھ ہ ے

(۳۲ہےآخر اس درد کی دوا کیا )ہمیں صوتیاتی سطح پر آخر ایسی کون سی بات ک ی غزل گلوکاروں ہ ہےی اور بعض ن تو ان ک ذریع اپنی آواز میش ب حد مقبول ر ےمیں ے ے ہے ہ ے ہ ہر ک ان غزلوں میں طویل ہکاایسا جادو جگایا ک باید وشاید وج ظا ہے ہ ہ ۔ ہ ہے

Page 617: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ےمصوتوں اور غنائی مصوتوں ک دروبست س موسیقی کاایسا امکان ے(‘‘ یں آتا… ۔اتھ آگیا جو عام طور پر میسر ن ہ ہے (۳۳ہ

ےغنائی ردیفوں ک حوال س مسعود حسین خاں کی رائ میں ے ے ےیں یا ’’ر‘‘ اور ’’ل‘‘ س وتی ۔غنائی ردیفیں بالعموم،ا،و،ی س مرکب ے ہ ہ ے

ی ہغیر مسموع حروف صحیح کی ردیفوں میںاساتذ ن غزلیں ضرور ک ے ہوتیں یں ہیں مگر ’’ر‘‘ ک ارتقا کی عدم موجودگی کی وج س رواں ن ہ ے ہ ے ہ

مثلا غالب کی غزل:ر کھینچ ہنفس ن انجمن آرزو س با ے ہ

یں انتظار ساغر کھینچ ) (۳۴ہاگر شراب نہحروف علت والی ردیفوں کی خصوصیت ی ک انھیں موسیقی ہے ہہکی ضرورت ک مطابق کھینچ کر بھی پڑھاجاسکتا اسی لی اساتذ ے ہے۔ ے

( یں ی منخب کرت ۔غزل ا،و،ی کی ردیفوں کو ہ ے (۳۵ہےاس رائ کی روشنی میں اگر دیوان غالب پر نگا ڈالی جائ تو ہ ے

ےمیں غیر مسموع حروف صحیح ک مقابل میں حروف علت والی ے ہ ردیفوں بالخصوص ردیف، ا،و،ی اور ’’ر‘‘ کی غزلوں کی تعداد نسبتا

ہے۔زیاد نظرآتی متداول دیوان غالب میں ان ردیفوں پر مبنی غزلوں کی ہہے۔تعداد درج ذیل

۵۰ردیف ا=۱۰ردیف ر=۱۲ردیف و=۱۱۰ردیف ی=

حروف علت کی کمی بیشی شعر کی صوتی کیفیت پر بھی اثروتی چھوٹی یا طویل بحروں میں حزن و یاس کی کامیاب ہے۔انداز ہ

وتا مثلا ہے۔ترجمانی کاانحصار بڑی حد تک حروف علت کی کثرت پ ہ ہ

Page 618: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

۵۰غالب کی ان دو غزلوں میں حروف علت اور حروف صحیح کاتناسب ہے۔فیصدی کا

وا کیا ہےدل ناداں تجھ ہ ے

(۳۶ہےآخر اس درد کی دوا کیا )

یں آتی ہکوئی امید بر ن

یں آتی ) (۳۷ہکوئی صورت نظر نےمذکور غزلوں ک برعکس ان کی غزل: ہ

ونا ر کام کا آساں ہبسک دشوار ہ ہے ہ

ونا ) یں انساں ہآدمی کو بھی میسر ن (۳۸ہہے۔ فیصدی ر جاتا ان غزلوں۴۰میں حروف علت کاتناسب گھٹ کر ہ

وجاتا ک جب جذب دل کی ہک صوتیاتی تجزی کی روشنی میں واضح ہ ہے ہ ے ےوتا تو و حروف صحیح کی رکاوٹوں کو کم س کم ےآنچ بن کر برآمد ہ ہے ہ

( وں کو پسند کرتا ہے۔قبول کرتا اور حروف علت کی گزرگا ہ (۳۹ہےر زبان بولن اں تک جذب کی صداقت اور توانائی کاتعلق تو ےج ہ ہے ے ہ

ےوالااسی زبان اور اس ک صوتیاتی نظام س ایک جذباتی وابستگی ےےضرور رکھتا شعرا کی اپنی زبان و بیان ک حوال س کی جان وال ے ے ے ے ہے۔یں ک و اپنی زبان ک صوتی عناصر ےشاعران تعلیاں اس امر کی غماز ہ ہ ہ ہیں بقول ڈاکٹر گوپی ۔اور قدرت ادائیگی پر تفاخر محسوس کرت ر ہ ہے ے

چند نارنگ:ر بولن والا اپن زبان ک صوتیاتی نظام کا وجدانی احساس ) ے’’ زبان کا ے ے ہ

Intuitive Feelingے(رکھتا اس کی بدولت و اپنی زبان ک استعمال ہ ہے۔تر جس میں زبان بولن ی سب س ب وتا صوتیاتی تجزی و ےپر قادر ہے ہ ے ہ ہ ہے۔ ہ

(‘‘ ے۔والوں ک ’’وجدانی احساس‘‘ س مطابقت پائی جائ ے (۴۰ے

Page 619: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ےیوں تو غالب کی شعری آوازیں ان ک کلام کی معنویت س پوری ےیں لیکن و ’’انداز بیان اور‘‘ ک تقاضوں کو بھی نظر نگ م آ ےطرح ہ ہ ہ ہ

یں کرت طرز بیان کی خوب صورتی ک لی و موزونی ہانداز ن ے ے ے۔ ہنگی و تناسب اور لفظی دروبست ک تناسب م آ ےالفاظ،آوازوں کی ہ ہیں کیونک ان کاتصور شعر صرف معنی ہکابھی پورا پورا خیال رکھت ہ ے

ر کی قدر و قیمت س بھی شناسا یں بلک حسن ظا ہےپرستی پر مبنی ن ے ہ ہ ہیعنی :

یں گر سرو برگ ادراک معنی ہن(۴۱ےتماشائ نیرنگ صورت سلامت )

: یں ک ‘‘ میں رقم طراز ہشیخ محمد اکرام ’’حکیم فرزان ہ ہ

ری ٹیپ ٹاپ پر بھی پوری نظر رکھی اور ان ہ’’مرزا ن اپن کلام کی ظا ے ےیں بلک شاعران ی کا وسیل ن ار مطلب ہک اشعار میں الفاظ فقط اظ ہ ہ ہ ہ ہ ے

یں کئی جگ ان کااستعمال اور ترتیب ہحسن پیداکرن کاذریع بھی ۔ ہ ہ ےی نگی م آ ہایسی ک معنی و مضمون س قطع نظر ان کا ترنم اور ہ ہ ے ہ ہے

ت پر لطف ہے۔ب ہ

مثلا:درد دل لکھوں کب تک جائوں ان کو دکھلائوں

ہانگلیاں فگار اپنی خام خوں چکاں اپنا

ی یں خدا پرست ،جائو و ب وفاس ہاں و ن ے ہ ہ ہ ہ

و دین و دل عزیز اس کی گلی میں جائ کیوں ) ےجس کو (۴۲ہہےغالب کی شاعران آواز میںایک ایسی کشش اور نغمگی جس ہ

یں تھی غالب ک اسلوبیات شعری کی روشنی ےس اردو شاعری آشنان ۔ ہ ےیں ان م ان ک شعری مزاج اور افتاد طبع کا تعین بھی کرسکت ۔میں ہ ے ے ہ

نگی، تحرک و ہکی انفرادیت پسندی، شخصی توانائی، مردانگی وبلند آ

Page 620: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ہزند دلی، تیزی و تندی، ان تمام احساسات اور جذبات کی ترجمانی انڈاکٹر عبادت نگ س کی جاسکتی ہے۔کی غزلیات ک مرکزی موڈ اور آ ے ہ ےنگ ان ک مخصوص ےبریلوی ک خیال میں غالب کی شاعری کاوزن وآ ہ ےےجذبات اور فکر وشعور ک ساتھ پوری طرح مناسبت رکھتا و لکھت ہ ہے۔ ے

ہیں:ی سبب ک ان کی بیشتر یں ی ہ’’غالب زندگی اور حرکت ک شاعر ہے ہ ۔ ہ ے

نگ ملتا جو انفعالیت س زیاد فعالیت ہغزلوں میں ایسا وزن وآ ے ہے ہ… نگی نظر آتی نگ میں ایک بلند آ … ان کی غزلوں ک آ ہےکاترجمان ہ ہ ے ہےیں بلک روں کی سی ن ن وال دریا کی ل ہاس کی کیفیت میدانوں میں ب ہ ہ ے ے ہ

(‘‘ ون وال مدوجزر کی سی ہے۔سمندر میں پیدا ے ے (۴۳ہی وج ک ہغالب مزاجا تغزل اور شعریت کی طرف مائل تھ ی ہے ہ ہ ے

یں نگ م آ ۔ان کی پسندید آوازیں نغمگی اور شعریت س پور ی طرح ہ ہ ہ ے ہنگ ہان ک زیر استعمال مصمت اور مصوت خوش گوار اور خوش آ ے ے ے

یں وت ۔محسوس ہ ے ہ

ےاردو زبان کو صوتی اعتبارس ایک مای دار زبان قرار د سکت ے ہ ےجذب و قبول اور اپن بین الاقوامی مزاج ک سبب ی دیگر زبانوں ہیں ے ے ۔ ہ

ےکی آوازوں کو اپن دامن میں سمیٹ کر ایک کثیر الاصوات زبان بن گئیجی کی تعداد دیگر زبانوں کی نسبت زیاد یعنی اردو ک حروف ت ہے ہ ہ ے ۔ ہے

ہے۔ی دیگر تمام زبانوں کی آوازوں کی نمائندگی بخوبی کرن پر قادر ے ہ

ندی یعنی آریائی اور جی میں عربی،فارسی اور ہ’’ اردو ن اپن نظام ت ہ ے ےہے۔سامی دونوں خاندان کی زبانوں س فائد اٹھایا اس میں انگریزی ہ ے

یں ہس ل کر علاقائی زبانوں تک کی ساری زبانیں اس طرح سما گئی ے ےر اردو ۔ہک و دنیا کی مختلف زبانوں کی آوازوں کامجموع بن گئی ہے ہ ہ ہندی اور انگریزی کو ان ک حقیقی تلفظ ک ےجانن والا عربی،فارسی، ے ہ ے

یں ہساتھ عموما بول لیتا اس لی ک ان میں س ایک آواز بھی ایسی ن ے ہ ے ہے۔و یا جس کو ادا کرن پر اردو خواں طبق قادر ن ہجو اردو میں موجود ن ہ ے ہ ہ

(‘‘ ۔وا (۴۴ہ

Page 621: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

د غالب میں انھی تمام زبانوں کاچلن تھا خود غالب عربی زبان ۔ع ہل زبان کی سی یں تھ اور فارسی زبان پر تو ان کو ا ہس نابلد ن ے ہ ے

نگی میں دیگر ہدسترس حاصل تھی اسی لی و اپن کلام کی خوش آ ے ہ ے ۔نگی کو ہزبانوں ک لسانی سرمائ اور مصوتی آوازوں کی خوش آ ے ے

نگ مصوت اور مصمت شاعری ک آ ہبروئ کار لان میں کامیاب ر ے ے ے ۔ ہے ے ےیں شمس الرحمن فاروقی کی تحقیق ک مطابق: ےکاتعین کرت ۔ ہ ے

وتی۱ نگ یں جن کی آوازیں نسبتا زیاد خوش آ ہ کچھ مصمت ایس ہ ہ ہ ے ے ۔وتی ، میم یعنی ان کی کیفیت زیاد خوش گوار ، نون غن ہے۔یں مثلا ر ہ ہ ہ ے ہ

یں لیکن طویل اور معروف مصوت۲ وت نگ ے تمام مصوت خوش آ ہ ے ہ ہ ے ۔یں وت نگ ۔سب س زیاد خوش آ ہ ے ہ ہ ہ ے

یں جن کی آوازیں کرخت یاخشک یا۳ ہ کچھ مصمت ایس ے ے ہوتیDull ۔( ہ۔یں مثلا کاف، قاف وغیر (۴۵ہ

ےغالب ن اپنی پسندید آوازوں ک انتخابی عمل میں بھی اپنی ہ ےیں ہجدت طرازی کاپوراپورا ثبوت دیا و شاعری ک اسرار ک محرم ے ے ہ ہے۔

یں ک کون سی آوازیں اور کون س الفاظ پڑھن وال ےاور خوب جانت ے ے ہ ہ ےیں ڈاکٹر شوکت وت ۔ک اعصاب پر نغم سحر آفریں بن کر طاری ہ ے ہ ہ ےیں: وئ لکھت ہسبزواری غالب کی ’’رنگیں نوائی‘‘ پر تبصر کرت ے ے ہ ے ہ

نگی م آ ہ’’ غالب ن آوازوں ک اتارچڑھائو، ترنم، نغمگی، موسیقیت اور ہ ے ےلولفظوں ہس لفظوں میں دل کشی کارنگ بھرا غالب ک فن کای پ ہ ے ہے۔ ے

نگیوں کامنت کش غالب ک م آ ےک ترنم اور آوازوں کی رنگارنگ ہے۔ ہ ہ ے(‘‘ یں ت م رنگین نوائی ک لو کو ۔فن ک خاص اس پ ہ ے ہ ہ ہ (۴۶ے

م آواز ’آ‘‘ ہےغالب کی پسندید اور بامعنی آوازوں میں سب س ا ہ ے ہہے۔جو دراصل الف کی دوآوازوں کامجموع کلام غالب میں اس آواز ہ

ہکاکثیر استعمال نظر آتا چندمنتخب مصرع بطور مثال ملاحظ ے ہے۔ے۔کیجی

ر ابر آب تھا)آب: ہشب ک برق سوز دل س ز ہ ے (۴۷ہ

Page 622: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

م ناز خود آرا ورن یاں)آرا: ہغافل ب و ہے ہ (۴۸ہو: وں)ہآ وئ صیاد دید ہمیں دشت غم میں آ ہ ے (۴۹ہیں)آگ: ت وا ک م کو جو ہآگ مطلوب ے ہ ہ ہ (۵۰ہے)آمد: شت شمائل کی آمد آمد ہےی کس ب ہ (۵۱ہ

ونا)آدمی: یں انساں ہآدمی کو بھی میسر ن (۵۲ہ(۵۳تواور آرائش خم کا کل)آرائش:

وا)آج: ی گھر میں بوریان ہآج ہ (۵۴ہ: ہآئ ب کسی عشق پ رونا غالب)ےآئ ے ہے (۵۵ے

( ش بجا مجھ ےآرمیدگی: آرمیدگی میں نکو ہ (۵۶ہے: )ہآبگین با س پگھلا جائ ہےآبگین تندی ص ے ے ہ (۵۷ہیں)آزمانا: ت ی آزمانا تو ستانا کس کو ک ہی ے ہ ہے (۵۸ہ

یں سات آسماں)آسماں: (۵۹ہرات دن گردش میںے خبر گرم ان ک آن کی)آنا: ے (۶۰ہے

)آنکھ: و کیا ی س ن ٹپکاتو پھر ل ہےجب آنکھ ہ ہ ے (۶۱ہہےآغوش گل کشود برائ وداع )آغوش: ے (۶۲ہ

: نسی)ےآگ ہآگ آتی تھی حال دل پ ہ (۶۳ے( من کی آزمائش ہےآزمائش: وفاداری میں شیخ و بر (۶۴ہ

( یں گو آئ ی سمجھ میںمری آتان : آنا آئ آتا ےآنا ہ ہ ے ؍ (۶۵؍: یں)ہآبل ہآبلوں پر بھی حنا باندھت (۶۶ے: )ہآئین ےآئین دیکھ اپنا سامن ل ک ر گئ ہ ے ے ہ (۶۷ہ

ےلگاو خان آئین میں روئ نگار آتش)آتش: ہ ہ (۶۸ے

Page 623: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ائ تمکیں آزما کیا)آزما: ےتغافل (۶۹ہ(۷۰ےبار آشنا نکلا ان کاپاسباں اپنا)آشنا:)آئیو: ائ خم ب خم آگ ےتمھار آئیو ا طر ہ ے ہ ہ ے (۷۱ے: )ےآگ ن دو ابھی ساغر و مینا مر آگ ےر ے ے (۷۲ہ

)آستاں: ےبنا چرخ بریں جس ک آستاں ک لی ے ے (۷۳ہےےغالب اپن کلام میں موسیقیت اور نغمگی پیداکرن ک لی ترکیب ے ے ے

نگ میںاضاف ک لی تراکیب یں و صوتی آ ےسازی س بھی کام لیت ے ے ہ ہ ۔ ہ ے ےتمام ک ان کی شاعری یں ی تراکیب بغیر کسی شعوری ا ےتراشت ہ ہ ۔ ہ ےیں جس س کلام کی معنیاتی وصوتیاتی فضاسازی ےکاحص بن جاتی ہ ہ

ہے۔میں بڑی مدد ملتی بقول مسعود حسین خاں:

وتا … و لفظ کی ت داری ر ہہ’’ غالب کا کمال لفظ اور ترکیب میںظا ہ ہے ہ ہنگ کی کمی کو چھپال لوداری س اکثر اوقات صوتی آ ےاور ترکیب کی پ ہ ے ہ

(‘‘ یں ۔جات ہ (۷۴ےےغالب ن عام طور پر ایس الفاظ یامرکبات اپن کلام میں ے ے

وتی یں جن کی ابتدا کسی خاص قسم کی آواز س ہے۔استعمال کی ہ ے ہ ےیں ی ایک طرح کی صنعت گری Alliterationےانگریزی میںاس ت ہےک ہ ۔ ہ ے ہ

یں دو اجزا س ترکیب پان ےغالب ن اس کئی طرح استعمال کیا ک ے ہ ہے۔ ے ے، دید دیدارجو، ہوال مرکبات میں جیس دراز دستی، دل و دید ہ ے ے

ار ناز، نقش ہدرودیوار ، درد دروں، منت مزدور، مست م ذات، نو ب ے( ،خس و خاشاک، چشم وچراغ صحرا وغیر ہناز ، داغ دل، رسم ور (۷۵ہ

ون وال الفاظ س چندمثالیں یں ایک مصرع یا شعرمیں استعمال ے ک ے ے ہ ہ: ےدیکھی

)ع ےپائ طائوس پ خام مانی مانگ ہ ے (۷۶ےر پیکر تصویر کا)ع ن ہکاغذی پیر ہ (۷۷ہےم کو)ع م ہکس قدر ذوق گرفتاری ہے (۷۸ہ

Page 624: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ن و ل مصرع میں پائ اور پ جب ک دوسر مصرع میں پیر ہپ ے ے ہ ے ے ے ے ہم‘‘ تینوں م یں جب ک تیسر مصرع میں ’’ ہپیکری الفاظ’’پ‘‘س ہے ہ ے ے ہ ہ ے ہ

‘‘ کاالتزام موجود ہے۔الفاظ میں’’ ہ

ےاردو ایک لچک دار زبان مقامی زبانوں ک اختلاط س ی انپ ہ ے ے ہے۔ت سی آوازوں وئی ان میں ب ہاندر کچھ نئی آوازیں اضاف کرن پر قادر ۔ ہ ے ہےکاسر اردو زبان ک سر س یکسر مختلف تھا اردو زبان ن ان مقامی ۔ ے ے

ےزبانوں کی بھاری اور کرخت آوازوں کو اپن اندر جذب کرن ک لی ے ے ےےمتنوع انداز اختیار کی گویا:

یں ہےفریاد کی کوئی ل ن ہ ے

یں ) ہےنال پابند ن ن ہ ے (۷۹ہےشعری انتقادیات میں بھاری آوازوں ک داخل کو مستحسن ے

یں دیکھاگیا کیونک ی آوازیں اردو شاعری ک مترنم مزاج وں س ن ےنگا ہ ہ ہ ے ہاس لی بالعموم ان س اجتناب برتا جاتا بقول یں کھاتیں ہے۔س لگان ے ے ۔ ہ ے

ڈاکٹر شمس الرحمن فاروقی:( اردو شاعری ندی آوازیں) یعنی ٹھ،ڈھ، ڑھ، نون،ڑ وغیر ہ’’… خالص ے ہ

یں نگ،نفیس، پرتکلف اور غیر ساد اسلوب س متغائر ۔ک خوش آ ہ ے ہ ہ ےوئیں ذا ی سب آوازیں جو ک استعمال یں ل وئی ۔اس لی کم استعمال ہ ہ ہ ہہ ہ ہ ے

(‘‘ یں نگ ۔نسبتا بد آ ہ (۸۰ہہغالب کااعجاز سخن ی ک اپنی اردودانی اور فارسی گوئی پر ہے ہون ک باوصف انھوںن ان مقامی زبانوں کی آوازوں کو ن صرف ہناز ے ے ے ہارت س ےاپن کلام میں جگ دی بلک ان کااستعمال اس سلیق اور م ہ ے ہ ہے ہ ےیں نگی کی طرف مبذول ن ہکیا ک قاری کی توج ان آوازوں کی بد آ ہ ہ ہ ہے

: ےوتی درج ذیل بھاری آوازوں پر مبنی شعری حوال ملاحظ کیجی ہ ے ۔ ہ

بھ:وگا)بھلا: ہاں بھلاکر ترا بھلا (۸۱ہ

( ہے میں اس دیکھوں،بھلا کب مجھ س دیکھاجائ ے ے (۸۲ے

Page 625: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

)بھول: ،بھول ن جائ یں چھوڑ ن د ے۔کھیل سمجھا ک ہ ے ہ ہ (۸۳ہےرا جائ مجھ س )بھاگا: ، ن ٹھ ےن بھاگا جائ مجھ س ہے ے ہ ہ ے ہے ے (۸۴ہ

ر ک گھبرا ک ن بھاگیں گ نکیرین) ے ظا ہ ے ہ ہے (۸۵ہ: یں تو کیا)ےبھل و و بھل ہاس نزاکت کابرا ے ہ (۸۶ہ

بڑھ:زخم ک بھرن تلک ناخن ن بڑھ جائیں گ کیا) ےبھرنا ہ ے ے (۸۷؍م بھیس غالب)بھیس: (۸۸ہبنا کر فقیروں کا

ار: )ہب ار تو و ب ار کو فرصت ن یں ب ہےن ہ ہ ہ ہ (۸۹ہےدی مر بھائی کوحق ن از سر نو زندگی)بھائی: (۹۰ے

پھ:م ن اپنا دل)پھر: ےغنچ پھر لگا کھلن آج ہ ے (۹۱ہ

ار آئی) ہپھر اس انداز س ب (۹۲ے( یں چلتا ک پھر خنجر کف قاتل میں ہےبس ن ہ (۹۳ہ(‘‘ وئ ماں کی وئی یار کوم ےغزل’’مدت ہ ے ہ ہے ےک متعدد اشعار( ۹۴ہ

میں پھر کی تکرارےپھر ب خودی میںبھول گیا را کوئ یار) ہہ (۹۵ے

(‘‘ ہےغزل’’پھر کچھ اس دل کو ب قراری میں’’پھر‘‘ کی دس( ۹۶ےی ہے۔مرتب تکرار موسیقیت کودو چند کر ر ہ ہ

)پھرنا: ن م وں خرق و سجاد ر ے۔رکھتا پھروں ہ ہ ہ (۹۷ہ(۹۸قمری کی طرح ساتھ پھریں سرو و صنوبر)

)پھوڑ: ہےمر گیا پھوڑ ک سر غالب وحشی ہے (۹۹ےہسر پھوڑنا و غالب شورید حال کا) (۱۰۰ہ

Page 626: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ےپھونکا کس ن گوش محبت میں ا خدا)پھونکا: ے (۱۰۱ہےتھ:

ی)تھوڑی: ہسیر ک واسط تھوڑی سی فضااور س ے (۱۰۲ےر اک تیز رو ک ساتھ) وں تھوڑی دور ےچلتا ہ (۱۰۳ہ

ر مقام پ دوچار ر گئ )تھک: ےتھک تھک ک ہ ہ ہ (۱۰۴ےاتھ باگ پر ن پا رکاب میں)ہاتھ: ہےن ہ ہے ہ (۱۰۵ے

اں )تھیں: ہتھیں نبات النعش گردوں دن کو پرد میںن (۱۰۶ےوگئیں) (۱۰۷ہیادتھیں جتنی دعائیں صرف درباں م کو بھی رنگارنگ بزم آرائیاں) (۱۰۸ہیاد تھیں

)تھا: اں تھا دام سخت قریب آشیان ک ےپن (۱۰۹ہ)تھی: ےتھی و اک شخص ک تصور س ے (۱۱۰ہ: ر گوش بساط)ےتھ ہیا شب کو دیکھت تھ ک ہ ہ ے (۱۱۱ےٹھ:

رنا: م)ہٹھ دف ناوک بیداد ک ریں ہکیوں ن ٹھ ہ ہ ہ (۱۱۲ہ)ٹھنڈا: ہےآئ ن کیوں پسند ک ٹھنڈا مکان ہ ہ (۱۱۳ے

و کیوں ن کلیجا ٹھنڈا) ہدیکھ کر غیر کو (۱۱۴ہ)ٹھانی: م ن ٹھانی اور ہےاپن جی میں ے ہ (۱۱۵ےےبیٹھنا اس کا و آکر تری دیوار ک پاس)بیٹھنا: (۱۱۶ہہلڑتا مجھ س حشر میں قاتل ک کیوں اٹھا؟ )اٹھا: ے (۱۱۷ہے

ہسن کر ستم ظریف ن مجھ کو اٹھا دیاک یوں) (۱۱۸ےےاٹھااور اٹھ ک قدم میں ن پاسباں ک لی ) ے ے (۱۱۹ے

Page 627: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

(۱۲۰اسد اٹھنا قیامت قامتوں کا وقت آرائش)ہےآگ س پانی میں بجھت وقت اٹھتی صدا ) ے (۱۲۱ے

مارا جو قدم،منزل میں ) یں سکتا ہےاٹھ ن ہ (۱۲۲ہجھ:

ےغم زمان ن جھاڑی نشاط عشق کی مستی)جھاڑنا: (۱۲۳ہیں )جھکنا: ہقد ک جھکن کی بھی گنجائش مر تن میںن ے ے (۱۲۴ے

ا سلام ) ہےجس کو تو جھک ک کر ر ہ (۱۲۵ےہےشمع بجھتی تو اس میں س دھواں اٹھتا )بجھنا: ے (۱۲۶ہے

یں)سمجھو: ہمت مردمک دید میں سمجھو ی نگا ہ (۱۲۷ہہگو ن سمجھوں اس کی باتیں، گو ن پائوں اس کابھید)سمجھوں: (۱۲۸ہ

یں)سمجھا: ہغیر سمجھا ک لذت زخم سوزن میںن ہ (۱۲۹ہےچھ:

ہچھڑک شبنم آئین برگ گل پ آب )چھڑکنا: ہ ہے (۱۳۰ےےچھوڑا ن رشک ن ک تر گھر کا نام لوں)چھوڑا: ہ ے (۱۳۱ہ(۱۳۲غالب چھٹی شراب پر اب بھی کبھی کبھی)چھٹی:

ی پ چھوڑو مجھ کیاطوف حرم س )چھوڑو: ےزمزم ے ہ (۱۳۳ہ(۱۳۴ہچھوڑوں گا ن میں اس بت کافر کو پوجنا)چھوڑنا:)چھوڑا: ی م س چھوڑا چا ےمن چھپانا ہ ے ہ (۱۳۵ہ

م ن گدائی میںدلگی ) ے چھوڑی اسد ن ہ (۱۳۶ہ( ےپرد چھوڑا و اس ن ک اٹھائ ن بن ہ ے ہ ے ہ ہے (۱۳۷ہ

م چھیڑیں گ رکھ ک عذر مستی ایک دن)چھیڑنا: ےورن ے ہ (۱۳۸ہ

Page 628: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ےی جنون عشق ک انداز چھٹ جائیں گ کیا )چھٹ: ے (۱۳۹ہےیا رس چھیڑ چلی جائ اسد )چھیڑ: (۱۴۰ے

یں) چبھونا:دل میں چھری چبھو مژ گر خونچکاں ن ہچھری ہ (۱۴۱؍یں جس )اچھا: ےایسا بھی کوئی ک سب اچھا ک ہ ہ (۱۴۲ہے

ی ی اچھوں کو جتنا چا ےچا ہ ے ہ

ی ) ن والا بھی اچھا چا ےچا ہ ے (۱۴۳ہو)پوچھنا: ی پوچھیں ن و تو کیونکر ہماری بات ہ ہ ہ (۱۴۴ہ

وں ک جائوں کدھر کو میں) ہر اک س پوچھتا ہ ے (۱۴۵ہو) م س سرگراں کیوں ہسبک سر بن ک کیاپوچھیں ک ے ہ ہ (۱۴۶ے

دھ:(۱۴۷ہدھمکی میں مر گیا جو ن باب نبرد تھا)دھمکی:

اتھ دھو بیٹھ ا آرزو خرامی)دھو: ےحاصل س ہ (۱۴۸ےوں جب میں پین کو اس سیم تن ک پانو)دھوتا: ےدھوتا ے (۱۴۹ہاں تاب کادھوکا)دھوکا: ہلوگوں کو خورشید ج (۱۵۰ہے)دھونا: و گئ م اتن ک بس پاک ےدھوئ گئ ہ ہ ے ہ ے (۱۵۱ے: )ےدھب ےدھوئ دھب جام احرام ک ہ ے (۱۵۲ے

ڈھ:ا پایا)ڈھونڈا: ا ڈھونڈا تم ن بار ہم ن بار ے ہ ے (۱۵۳ہ

ی فرصت رات دن) ہجی ڈھونڈتا پھر و (۱۵۴ہےنگی)ڈھانپا: ہڈھانپا کفن ن داغ عیوب بر (۱۵۵ے

Page 629: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

وتا بلک ی آوازیں درمیان یا آخر میںڑھ: یں ہ’’ڑھ‘‘ س الفاظ کا آغاز ن ہ ہ ہ ےیں ۔لائی جاتی ہ

(۱۵۶ہےٹیڑھا لگا قط قلم سرنوشت کو)ٹیڑھا:ےزخم ک بھرن تلک ناخن ن بڑھ جائیں گ کیا)بڑھ: ہ ے (۱۵۷ے

)چڑھ: یں نال یں جب را تو چڑھ جات ےپان ن ہ ے ہ ہ (۱۵۸ے: یں)ےپڑھی ت ہکچھ تو پڑھی ک لوگ ک ے ہ ہ (۱۵۹ے)چھیڑ: ب�یار س چھیڑ چلی جائ اس ے (۱۶۰ے

کھ:(۱۶۱ہعشرت پار دل زخم تمنا کھانا)کھانا:ہآنکھ کی تصویر سر نام پ کھینچی ک تا)آنکھ: ہے ہ (۱۶۲ے

وںدیکھنا: ائ ب جا دیکھتا ہنوازش ے ے (۱۶۳)ہ(۱۶۴ہاعتبار عشق کی خان خرابی دیکھنا)

وا) م بھی گئ پر ی تماشا ن ہدیکھن ہ ہ ے ہ (۱۶۵ےہاس کون دیکھ سکتا ک یگان و یکتا) ہے ہ ہ (۱۶۶ے

ےخالی مجھ دکھلا ک بوقت سفر انگشت)دکھلا: (۱۶۷ے( ہعمر بھر دیکھا کی مرن کی را ے (۱۶۸ے

ہکیا قسم تر ملن کی ک کھا بھی ن سکوں)کھا: ہ ے ے (۱۶۹ہےیں، کھائیں گ کیا) ےم ن ی مانا ک دلی میں ر ہ ہ ہ ے (۱۷۰ہ

وں اسد سوزش دل س سخن گرم)لکھتا: ےلکھتا (۱۷۱ہ(۱۷۲حال دل لکھوں کب تک جائوں ان کو دکھلائوں)

(۱۷۳ہعشرت پار دل زخم تمنا کھانا)

Page 630: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

تا)دکھ: یں خوب ورن ک ی دکھ کسی کو دینا ن ہیون ہ ہ (۱۷۴ہ)کھل: ہےتجھ پ کھل جاو ک اس کو حسرت دیدار ہ ے (۱۷۵ہ

: ی کھولت آنکھیں غالب)ےکھولت ےمندگئیں کھولت ہ (۱۷۶ےوں)کھپانا: (۱۷۷ہفکر دنیا میں سر کھپاتا م ن اپنا دل)کھلنا: ےغنچ پھر لگاکھلن آج ہ ے (۱۷۸ہوا)کھٹکا: (۱۷۹ہتھا زندگی میں مرگ کاکھٹکا لگا ر کھینچ)کھینچ: ہنفس ن انجمن آرزو س با ے (۱۸۰ہوا)کھیل: وا دید بینا ن ہکھیل لڑکوں کا ہ ہ (۱۸۱ہےتم اپن شکو کی باتیں ن کھود کھو دک پوچھو)کھود: ہ ے (۱۸۲ے

گھ:(۱۸۳گھر تراخلد میں گر یا د آیا)گھر:

(۱۸۴ےدشت کو دیکھ ک گھر یاد آیا)وتا) مارا جو ن روت بھی تو ویراں ہگھر ے ہ (۱۸۵ہ

ہےگھر جب بنالیا تر در پر ک بغیر ) (۱۸۶ےےان آبلوں س پائوں ک گھبرا گیاتھا میں )گھبرا: (۱۸۷ے

: ےگھست گھست مٹ جاتا، آپ ن عبث بدلا)ےگھست ے (۱۸۸ےور کی)طھ: اری شراب ط ہکیا بات تم ہ (۱۸۹ہےور کی)ظھ: ہقسمت کھلی تر قدو رخ س ظ ے (۱۹۰ے

ےصوتیات کلام غالب کاایک نمایاں وصف ی بھی ک انھوں ن ہ ہے ہنگ آوازوں کو بھی اپنی شاعری میں ہٹ،ڑ،ژ اور ڈ جیسی ثقیل اور بدآ

و گئی بلک نگی دور ہاس طور جگ دی ک ن صرف ان کی ثقالت اور بد آ ہ ہ ہ ہ ہ

Page 631: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ون لگیں اور ان کی ےی مقامی و فارسی آوازیں جزو زبان محسوس ہ ہےادائیگی میں زبان رکن اور اٹکن کی بجائ روانی کی طرف مائل نظر ے ے

: ےآن لگی چند منتخب مصرع بطور امثال دیکھی ے ۔ ے

ات ! کیں ن ٹوٹ گئ پیرزن ک پانو)ٹ: ےی ے ہ ہ (۱۹۱ہہےلپٹنا پرنیاں میں شعل آتش کا آساں ) (۱۹۲ہ

ےنظر میں کھٹک بن تیر گھر کی آبادی) ہے (۱۹۳ے(۱۹۴ہےٹیڑھا لگا قط قلم سرنوشت کو)ہےنگ گرم س اک آگ ٹپکتی اسد) ے (۱۹۵ہہ

وائ گل) یں حلق دام ےٹوٹ پڑ ہ ہ ہ ے (۱۹۶ےےب اختیار دوڑ گل درقفائ گل)ڑ: ہے ے (۱۹۷ے

ےاڑتی پھر خاک مری کوئ یار میں) ہے (۱۹۸ےیں) ہپھر جی میں ک درپ کسی ک پڑ ر ے ے ہ ہ (۱۹۹ہے

وں میں) یں وا تر درپر ن ہدائم پڑا ہ ے (۲۰۰ہہیاں آپڑی ی شرم ک تکرار کیا کریں) (۲۰۱ہ

( میںن چھیڑ ک پھر جوش اشک س ےغالب ہ ہ (۲۰۲ہیں) ہاک چھیڑ وگرن مراد امتحاں ن ہ (۲۰۳ہے

ےیار س چھیڑ چلی جائ اسد) (۲۰۴ے( ےپچ آپڑی وعد دلدار کی مجھ ہ (۲۰۵ہے

ژ:( ےصد جلو روبرو جومژگاں اٹھائی ہے (۲۰۶ہ

یں) ہدل میں چھری چبھو،مژ گر خوں چکاںن (۲۰۷ہ

Page 632: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

و گئیں) ی قسمت س مژگاں ہجو مری کوتا ے (۲۰۸ہہشیراز مژگاں ،دعوت مژگاں، مژگان یار جیسی تراکیب ک علاو ے ہ

: ی شعر میں مژ اورمژگاں کی تکرار ملاحظ کیجی ےایک ہ ہ ہ

! گر مژ یار تشن خوں ہےبلاس ہ ہ ے

ےرکھوں کچھ اپنی بھی مژگان خوں فشاں ک لی ) (۲۰۹ے

ہےدل و مژگاں کا جو مقدم ہ

(۲۱۰ہےآج پھر اس کی روبکاری )

یں ) ہمژد ا مرغ ک گلزار میں صیاد ن ہ ے (۲۱۱ہہ ن مژد وصال ن نظار جمال ) ہ ہ (۲۱۲ے

ڈ:شت کو ) ہدوزخ میں ڈال دو کوئی ل کر ب (۲۱۳ے

ہڈالا ن بیکسی ن کسی س معامل ) ے ے (۲۱۴ہائ زار س میر خدا کو مان ) ےڈر نال ے ے ہ (۲۱۵ہ

مدم ) ت ن ڈر ہقفس میں مجھ س روداد چمن ک ہ ے ہ (۲۱۶ےہےڈھونڈ اس معنی آتش نفس کو جی ) (۲۱۷ے

ہ جوصاحب ک کف دست پ ی چکنی ڈلی ) ہ ے (۲۱۸ہے انھی کرخت آوازوں میں خ، ف اور ق جیسی آوازوں کو بھی

یں کیونک ان کی ادائیگی میں بھی دقت محسوس کی ہشامل کر سکت ہ ےنگ کو خشک، ب ڈاکٹر شمس الرحمن فاروقی ان آوازوں ک آ ےجاتی ہ ے ۔ ہے

یں: وئ لکھت ہرنگ اور کرخت قرار دیت ے ے ہ ے

Page 633: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ہے’’… اسی حرف ق کو لیجی اس میں ایک مخصوص خشکی جو حلق ے۔ےمیںرکاوٹ، آواز ک پھنس جان اور سانس ک رک جان کی کیفیت ے ے ے

… ق کی خشکی س اور ص وغیر ک ساتھ اور بھی نمایاں ےرکھتی ہ ہےی حال’’ خ‘‘ کا جو’’س‘‘ اور ’’ص‘‘ ک ساتھ زیاد … ی ہوجاتی ے ہے ہ ہے ہ

… اسی طرح ’’ک ‘‘میں ایک کرختگی جو وجاتا ہےخشک اور بنجر ہے ہمیش ایک وجاتی ورن لکی ہصرف بعض مصوتوں ک ساتھ ہ ہ ہے ہ ہ ے

یں م ی ک سکت ذا … ل نگ پیداکرتی ہمخصوص، کرخت اور جارحان آ ے ہہ ہ ہ ہہ ہے ہ ہنگ ہک اگر کسی تحریر میں کاف کی آواز زیاد سنائی د تو اس کاآ ے ہ ہ

۔کرختگی اور جارحیت کاتاثر پیداکر گا اگر اس میں’’ خ ق‘‘ کی آوازیں ےنگ میںایک خشکی، ب یں تو آ ے’’س ص‘‘ وغیر ک ساتھ سنائی دیتی ہ ہ ے ہ

‘‘)Dullnessرنگی بمعنی وگا ۔اور بھاری پن (۲۱۹ہم کلام غالب میںان ہفاروقی صاحب کی رائ ک تناظر میں جب ے ے

میں غالب ک لسانی دروبست کی داد یں تو ےآوازوں کاتجزی کرت ہ ہ ے ہےدیناپڑتی غالب کی ’’رنگیں نوائی‘’‘ ن ان خشک اور روکھی آوازوں ہے۔

ہمیںبھی زندگی کی روح پھونک دی اور ی ثابت کر دیا ک زبان میںموجود ہ ہےو غالب ن یں اگراس ک استعمال کاقرین شاعر کوآتا ےکوئی آواز بری ن ۔ ہ ہ ے ہ

ےک اور خ جیسی آوازوں س بھی و جادو جگایا ک ن ب رنگی اور ہ ہ ہے ہ ےDullnessچند وتی ۔کاتاثر ابھرتا اور ن شعر کی نغمگی مجروح ہے ہ ہ ہے

: ےمنتخب مصرع اور اشعار بطور مثال ملاحظ کیجی ہ ے

ک: ۔ق

یں ایک توقع غالب ہلی جاتی ک ہے ے

م کو ہجاد ر کشش کاف کرم ہے ہ ہ

(۲۲۰)ےاس شعر میں ایک مرتب ق اور چھ مرتب ک کی تکرارن موسیقیت میں ہ ہ

ہے۔اضاف کر دیا ہ

Page 634: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

یں یں ک مجھ کو قیامت کااعتقاد ن ہن ہ ہ

یں ) ہشب فراق س روز جزا زیاد ن (۲۲۱ےہے۔اس شعر میں تین مرتب ق اور تین مرتب ک کا التزام کیاگیا ہ ہ

ک: ۔ق

ہع یک قلم کاغذ آتش زد صفح دشت ہے ہ

(۲۲۲)ک: ۔ق

ہوحشت پ مری عرص آفاق تنگ تھا ہ

ہےدریا زمین کو عرق انفعال

(۲۲۳): ے’’خ‘‘ کی تکرار س ترنم کی کیفیت ملاحظ کیجی ہ ے

ےلوں وام بخت خفت س یک خواب خوش ول ے ہ

اں س اداکروں ) ےغالب ی خوف ک ک ہ ہ ہے (۲۲۴ہ، خواب،خوش اور خوف میں’’خ‘‘ کی آواز کی تکرار س ےبخت، خفت ہ

ہے۔نغمگی پیداکی گئی

: ےق،ک اور گ کاتوازن دیکھی

ہےکر قتل، لگاوٹ میں تیرا رو دینا ے

ےتری طرح کوئی تیغ نگ کو آب تو د ) (۲۲۵ہ

وس ت گل کو تر کوچ کی یں نک ہگر ن ے ے ہ ہ

Page 635: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

و جانا ) ہکیوں گرد ر جولان صبا ہ (۲۲۶ہےےغالب اصوات کی کرختگی دور کرن ک لی انھیں ایسی آوازوں ے ے

ٹ اور یں جن میں قدرتی طور پر روانی، سرسرا ہک ساتھ آمیز کرت ہ ے ےور غزل میں’’ وتا مثلا انھوں ن اپنی اس مش لو موجود ہنغمگی کا پ ے ہے ہ ہ

مل ہک‘‘ کی کرختگی کو دور کرن ک لی بڑی چابک دستی س رائ م ہ ے ے ے ے ےہے۔کی آمیزش کی

ہکیوں جل ن گیا تاب رخ یار دیکھ کر

وں اپنی طاقت دیدار دیکھ کر ہجلتا

اں مجھ ل ج یں ا ت ےآتش پرست ک ہ ہ ہ ے ہ

ائ شرر بار دیکھ کر ےسرگرم نال ہ ہ

و جفا اں عام ہکیا آبروئ عشق ج ہ ے

وں تم کو ب سبب آزار دیکھ کر ےرکتا ہ

ےآتا میر قتل کو پر جوش رشک س ے ہے

اتھ میں تلوار دیکھ کر وں اس ک ہمرتا ے ہ

وا گردن مینا پ خون خلق ہثابت ہے ہ

ےلرز موج م تری رفتار دیکھ کر ہے ے

اتھ ہواحسرتا ک یار ن کھینچا ستم س ے ے ہ

Page 636: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ہم کو حریص لذت آزار دیکھ کر

م آپ متاع سخن ک ساتھ یں ےبک جات ہ ہ ے

لیکن عیار طبع خریدار دیکھ کر

ہزنار باندھ سبح صد دان توڑ ڈال ہ

موار دیکھ کر ) رو چل را کو ہر ہ ہے ے (۲۲۷ہےبار اشعار پر مشتمل اس غزل ک آٹھ منتخب اشعار میں’’ر‘‘ کی ہ

’’ر‘‘‘‘ ۳۲اور ’’ک‘‘ کی آواز ’’‘‘ ۴۳تعداد’’ ہے۔مرتب سماعت س ٹکراتی ے ہہے۔کی تکرار غزل کی مجموعی فضا کو مترنم اور خوشگوار بنادیتی

اور میم کو مترنم آوازوں میں شمار کیاجاتا کیونک ان ہن،نون غن ہے ہوجاتی ان آوازوں کی نگ اور لطافت دوچند ہے۔آوازوں کی نغمگی س آ ہ ہ ےنگی دیگر آوازوں کی کرختگی کو دور کرتی اور ق،خ،س اور ص ہےم آ ہ ہ

وجاتی دیوان ہے۔جیسی آوازوں میں بھی جھرن کی سی کیفیت پیدا ہ ےےغالب کی ردیف ن اور نون غن پر مشتمل غزلیں اس بات ک توثیق میں ہ

یں ۔ملاحظ کی جاسکتی ہ ہ

ےڈاکٹر گوپی چند نارنگ کی رائ میں صفیری آوازیں اور مسلسلیں نارنگ کی وت ۔مصوت شعر کی غنائیت میں اضاف کا موجب ہ ے ہ ے ے

ےتحقیق ک مطابق:

’’ل‘‘ … ان ک علاو ہ’’صفیری آوازیں یعنی ف ، س ، ش ، ز، خ،غ ، ے ہےاور’’ر‘‘ کو بھی اس میں ل لیا گیا کیونک ی سب ک سب ہ ہ ہے یعنیvocalے

یں اس لی ان میں مصوتوں لات ےمصوتی مصمت یامسلسل مصمت ک ہ ے ہ ے ے(‘‘ ن اور پھیلن کی کیفیت ہے۔کی طرح تسلسل کی اور جاری ر ے ے (۲۲۸ہ

اں صفیری اور وتا ک ان ک ی ہکلام غالب ک تجزی س انداز ے ہ ہے ہ ہ ے ے ےہمسلسل آوازوں کااستعمال کثرت س کیاگیا اس سلسل میں و ے ہے ے

ےترکیب سازی س مدد ل کر کلام کی ت داری اور معنویت ک ساتھ ہہ ے ے

Page 637: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

یں غالب کی غزل نگ میں بھی خاطر خوا اضاف کردیت ۔ساتھ صوتی آ ہ ے ہ ہ ہکاری اور معکوسی آوازیں بھی اپنا کردار نگ کو متعین کرن میں ہک آ ے ہ ے

یں ۔ادا کرتی ہ

اں طویل مصوت کلام ےگوپی چند نارنگ ک خیال میں غالب ک ی ہ ے ےاں طویل مصوتوں ک یں غالب ک ی ےاقبال کی ب نسبت کم برت گئ ہ ے ۔ ہ ے ے ہیں ۔وقوع کاامکان گیار س بار طویل مصوت فی شعر س زیاد کان ہ ہ ے ے ہ ے ہدر ج یں اں اوسطا چھ طویل مصوت فی شعر برت گئ ۔غالب ک ی ہ ے ے ے ہ ے

ہے۔ذیل غزلوں کی اوسط س اس مزید جانچاجاسکتا ے ے

وں ن پرد ساز: ہن گل نغم ہ ہ ہ :۹اشعار ے۸۸ےطویل مصوت

: ہےسادگی پر اس ک مرجان کی حسرت دل میں ے اشعارے۹۸ےطویل مصوت۷

ہدل س تری نگا جگر تک اتر گئی: ۹ اشعارے: ۹۹ے طویل مصوت

۲۵۲۸۵‘‘)۲۲اوشط فی شعر (۲۲۹ے۔مصوت

کاری اور معکوسی آوازوں کاتعلق اگر ان آوازوں اںتک ہےج ہ ہےکاتقابل وتوازن میر و اقبال کی غزلیات ک تناظر میں کیاجائ تو غالب ے

یں میر ک اں ی آوازیں اقبال س زیاد استعمال میں لائی گئی ےک ۔ ہ ہ ے ہ ہ ےکار و معکوسی آوازیں ہاں اں ۳ہ ہ مرتب فی شعر،غالب ک ے ہ یک مرتب۱ہ

اں ان آوازوں کی تعداد عموما ایک س کم ےفی شعر جب ک اقبال ک ہ ے ہ(۲۳۰ہے۔)

یں انھوں ن ےغالب کی شاعران صلاحیتیں طبیعی تھیں اکتسابی ن ۔ ہ ہےایک ایس دور میں جب اسلوبیات اور صوتیات جیس تصورات ابھی ے

غنائی مصوتوں اور وت تھ یں ۔دنیائ شعر وادب میں متعارف بھی ن ے ے ہ ہ ےارتوں کا جو نمون پیش کیا و صوتیات کلام غالب کو ایک ہصوتیاتی م ہے ہ ہ

Page 638: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

جس کی نظیراردوشاعری میں ڈھونڈ نچا دیتا ےایس بلند مرتب پر پ ۔ ہے ہ ے ےیں ملتی ۔س ن ہ ے

ادات: ہکلام غالب ک عروضی اجت ے

اگر ۔شاعری حسن خیال اور حسن الفاظ کا حسین امتزاج ہےےکلاسیکی اردو غزل کی شعریات پر نگا ڈالی جائ تو شعر ک حوال ے ے ہےس لفظ و معنی ک تصورات کی ایک طویل بحث اور روایت دیکھن ے ے

لوئوں کی ہکوملتی شعر ک وجود ک بار میں داخلی اور خارجی پ ے ے ے ہے۔یئت س اور داخلی لو کاتعلق ی کی جاتی خارجی پ ہےنشان د ے ہ ہ ہے۔ ہ

یں ابن خلدون ۔عناصر میں خیال بندی و معنی آفرینی وغیر شامل ہ ہ: ہےکامسلک

ے’’ادائ معنی ک نئ نئ انداز نکالنا اور ایک بات کو کئی کئی طرح س ے ے ے ےیں اور الفاظ کی ترکیب ب گویا معانی پانی ہادا کرنا شاعران کمال ہ ۔ ہے ہ

، ،کوئی طلائی، کوئی خزف کا ہےمنزل گلاس،گلاسوں میں کوئی سیمیں ہے ہرحال ،کوئی کانچ کا پانی یعنی معانی ب ہکوئی صدف کا، کوئی پتھر کا ۔ ہے

(‘‘ یں… گلاسوں کی رنگارنگی ایک لطف مزید د جاتی ی ایک ہے۔و ے ہ ہ۲۳۱)

: ہے’’المعجم‘‘میں لکھا

ہ’’شعر کی بنیاد اچھ وزن، شیریں الفاظ،عمد معانی، درست قوافی، ےو اس طرح ک اس کاسمجھ ل تراکیب اور لطیف مضامین پر ہس ۔ ہ ہ

م میل و… الفاظ کابا و… الفاظ وقوافی کادروبست بخوبی ہسکناآسان ہ ہ(‘‘ و… ۔بنار متروک الفاظ س پاک ہ ے (۲۳۲ہے۔

میت رکھتا لفظ ومعنی ک ےالفاظ ومعنی میں توافق بنیادی ا ہے۔ ہےربط و تعلق اور مطابقت ک نتیج میں فن شاعری یا آرٹ کی قدر ے

بیان و بدیع ک سلسل اسی بحث س جڑ ےمتعین کی جاسکتی ے ے ے ۔ ہےلوئوں کی اسرار کشائی یں شاعری ک داخلی اور خارجی پ ہوئ ے ۔ ہ ے ہ

یں بقول سیدعابد علی عابد: ی لفظ ومعنی ک سلسل ۔کامحرک ی ہ ے ے ہ

Page 639: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ی حقیقت ک دورخ ے’’الفاظ اور معانی دراصل نفسیاتی طور پر ایک ہیں معانی کو الفاظ س اس لی جدا لو ی تصور ک دو پ ےیں ایک ے ۔ ہ ہ ے ہ ۔ ہ

یں ی ن ن میں الفاظ ک بغیر ممکن یں کیاجاسکتا ک معانی کاتصور ذ ہن ہ ے ہ ہ ہے… حسن لفظ و معنی ک ارتباط و اختلاف اور مطابقت تام ک ذریع ے ے ہے

(‘‘ (۲۳۳ہے۔وجود میں آتاوتی نگی س فن شعر کی تکمیل م آ یئت ومواد کی ہےگویا ہ ے ہ ہ ہ

ےبالخصوص صنف غزل اپن تشکیلی عناصر ک حوال س ایک دشوار ے ے ے ہے۔صنف سخن ایک مخصوص زمین غزل میں، اوزان وبحور کی قیدیئتی تقاضوں کو تمام کرنا، اس ک وئ ردیف و قافی کاا ت ہمیںر ے ہ ہ ے ہ ے ہ

وئ فکر وخیال کی رعنائیوں کو دو مصرعوں کی لڑیوں میں ےنبھات ہ ےی وج ک پذیرائی و یں ی ہپرونا جوئ شیر لان س کسی طور کم ن ہے ہ ہ ہ ے ے ےدف ٹ ک عالم میں ہپسندیدگی ک باوصف اس وقتا فوقتا جھنجھلا ے ہ ے ےی خطر میںپڑ گیا لیکن غزل ن اں تک ک اس کاوجود ےتنقید بنایاگیا ی ے ہ ہ ہ

ہاپنی استفامت ک نتیج میں ثابت کر دیا ک دراصل غزل اردو’’ شاعری ے ےےکی آبرو‘‘ اور اس ک پیچید تخلیقی عمل ک تقاض پور کرن ک ے ے ے ے ہ ے ہے

ہے۔لی استقامت درکار بقول رشید احمد صدیقی: ے

ذیب غزل ماری ت وں ہ’’ غزل کو میں اردو شاعری کی آبرو سمجھتا ہ ۔ ہذیب میں ڈھلی … ’’ستار می شکنندو آفتاب ماری ت ہمیں اور غزل ہے ہ ہ

ر شعر پر کرناپڑتا یں زیاد غزل ک ہےمی سازند‘‘ کاعمل شراب س ک ہ ے ہ ہ ے(‘‘ یں معیار سخن بھی ی ن ہے۔غزل صنف غزل ہ ہ (۲۳۴۔

یئتی صنف سخن اور دیگر اصناف ک برعکس اس ےغزل ایک ہے ہیئت س کیا جاتا بلاشب اس کی ستی کاتعین موضوع کی بجائ ہکی ہے۔ ے ہ ے ہہعمدگی میں داخلی پیمان یعنی خیال افروزی ،فکر کی بلندی اور متخیل ے

ری یں لیکن اس ک ظا م کردار ادا کرت ہکی کارفرمائی بھی ا ے ہ ے ہیں تمام ک بغیر متعین ن ہخدوخال اوزان و بحور اور ردیف و قافی ک ا ے ہ ے ہ

ےوسکت مولوی نجم الغنی ’’ بحرالفصاحت‘‘ میں ’’بیان غزل‘‘ ک باب ے۔ ہیں: ہمیں رقم طراز

Page 640: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

یں جن کی بیت اول ت ہ’’غزل ان اشعار متفق الوزن و القوافی کو ک ے ہباقی ابیات یں ت اس بیت کومطلع ک وں ۔ک دونوں مصرع مقفی ہ ے ہ ۔ ہ ے

وتا بیت ثانی کو حسن مطلع و ہے۔غزل میں صرف مصرع ثانی میں قافی ہ ہ(‘‘ یں… ۔زیب مطلع بولت ہ (۲۳۵ے

یئت ہمعیار غزل اور اشعار غزل ک فنی رموز کو جانچن ک لی ے ے ے ےےغزل کی جانچ پرکھ ک لی علم عروض ک اصول وضوابط کو پیش ے ے

ادات پر ہنظر رکھنا پڑتا پیشتر اس س ک غزل غالب ک عروضی اجت ے ہ ے ہے۔وتا ک علم عروض کی حقیقت کاسرسری تر معلوم ہنظر ڈالی جائ ب ہے ہ ہ ے

ے۔جائز بھی پیش نظر رکھاجائ ہ

ے’’دنیا کی مختلف زبانوں میں شعری سرمائ کی جانچ پرکھ ک لی ایک ے ےہمخصوص نظام الاوزان پایاجاتا ی نظام ان اصولوں اور قاعدوں ہے۔

وتا جن کی مدد س شعر کی موزونیت یا ناموزونیت کاپتا ےکامجموع ہے ہ ہ "سنسکرت میں ’’چھندProsodyہے۔چلتا انگریزی میں نظام الاوزان "

ندی میں’’پنگل‘‘ اور عربی میں ’’عروض‘‘ ک نام س ےشاستر‘‘ ے ہ(‘‘ (۲۳۶ہے۔موسوم

یدی کو ہعلم عروض کاموجد ایک عربی الاصل خلیل بن احمد الفراےقرار دیا جاتا جو موسیقی و شعر کادلداد تھا جس ن فن عروض ہ ہے

ہجیس پیچید و باریک تر نظام کو متعارف کروایا مزید برآں و علم ۔ ہ ےاس لی جابر علی سید کی اس رائ س ےصرف پربھی قدرت رکھتا تھا ے ے ۔

: ہاتفاق کیا جاسکتا ک ہے

ہ’’واضع عروض ک پیش نظر ماد ف،ع،ل تھا جس پراوزان صرفی ےہکاانحصار تھا خلیل ن ان میں ی تصرف کیا ک اوزان صرفی کی ہ ے ۔

مفیدحرکات و سکنات کوآزاد اور عمومی بنادیا، اس طرح اوزان صوتینگ ک ے)صرفی( خالصتا معنوی اوزان ر جب ک اوزان عروضی خالصتا آ ہ ہ ہے

‘‘)Rhythmic Patternsےنمون (۲۳۷ہے۔رےعروضی مباحث کو جانن ک لی فن عروض کی بعض اصطلاحوں ے ے

سید عابد علی عابد اس ذیل میں رقم طراز ۔س واقفیت ضروری ہے ےہیں:

Page 641: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

یں، جیس ے’’وزن شعر ک لی عربی ک چند الفاظ مقرر ہ ے ے ے ہ۔مفاعلین،فاعلاتن، مستفعلق وغیر ان الفاظ کو عروض کی اصطلاح

یں ارکان رکن کی جمع ی ارکان تعداد میں دس ت ہمیں’’ارکان‘‘ ک ہے۔ ۔ ہ ے ہ۔یں ہ

یں اور بحر جن لفظوں س ت وتا اس بحر ک ےشعر جس وزن پر ہ ے ہ ے ہے ہیں انھیں وت یں جو تغیرات واقع ت وتی ،انھیں ارکان ک ہمرکب ے ہ ۔ ہ ے ہ ہے ہ

ت و اس ’’سالم‘‘ ک یں رکن میں جب تک کوئی تبدیلی ن ت ےزحا ت ک ہ ے ہ ہ ۔ ہ ے ہوجائ تو وجائ یعنی زحاف واقع ےیں اور جب کسی قسم کی تبدیلی ہ ے ہ ہ

یں اسی بناپر جو بحر’’سالم‘‘ ارکان س مل کر ت ےاس مراجعت ک ہ ے ہ ےو یں اور جس بحر کا کوئی رکن مزاحف ت و اس بحر سالم ک ہبنی ہ ے ہ ے ہ

یں اور و اس ر بحر ک ارکان مخصوص یں… ت ہاس بحر مزاحف ک ہ ے ہ ہ ے ہ ےیں… زحافوں کی تعداد کثیر یعنی لات ہےک ’’ارکان اصلی‘‘ ک ہ ے ہ ے

یں جن کا)۴۳ ایت پیچید ی ن ہتینتالیس( اور ان میں س کتن ہ ہ ہ ے ےیں زیاد مشکل ہسمجھنابھی مشکل اور یادرکھنا سمجھن س ک ہ ے ے ہے

(‘‘ (۲۳۸۔… علم عروض کی اساس متحرک اور ساکن حروف کی متوازن

ےترتیب پر خلیل بن احمد ن متحرک اور ساکن حروف کی مختلف ہے۔( وتد)س ہاورممکن شکلوں کو اصول س گان میں سبب )دوحرفی کلم ہ ہ ہ

یں خلیل بن احمد ( شامل ار وپنجم حرفی کلم )چ ( اورفاصل ۔حرفی کلم ہ ہ ہ ہ ہمی اشتراک س عروضی باٹ بنائ جنھیں ےن اصول س گان ک با ے ہ ے ہ ہ ے

ہارکان ،افاعیل اور تفاعیل ک ناموں س یاد کیا جاتا ی ارکان تعداد ہے۔ ے ےیں: یں اور ان ک مخصوص عروضی نام ی ہمیں دس ہ ے ہ

فعول۔۱فاعلن۔۲مفاعلین۔۳(فاعلاتن)متصل۔۴(فاع لاتن)منفصل۔۵

Page 642: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

(مستفعلن)متصل۔۶(مستفع لن)منفصل۔۷مفعولات۔۸متفاعلن۔۹

مفاعلتن۔۱۰ہان ارکان دوگان س خلیل بن احمد ن پندر بحریں وضع کیں جن ے ے ہےمیں س چھ مفرد)ایک رکن کی تکرار( اور نومرکب)دوارکان س مل ے

ی یں… ان ک ارکان کی تفصیل درج ذیل ہکر( ے ہ

مفرد بحریںبحروافر:مفاعلتن ، مفاعلتن ، مفاعلتن )دوبار(۔۱بحرکامل:متفاعلن، متفاعلن، متفاعلن)دوبار(۔۲(۔۳ زج: مفاعیلن،مفاعیلن،مفاعیلن)دوبار ہبحر ہ

بحر رمل: فاعلاتن، فاعلاتن، فاعلاتن)دوبار(۔۴بحر متقارب: فعولن،فعلون،فعولن،فعولن)دوبار(۔۵بحر رجز: مستفعلن، مستفعلن، مستفعلن)دوبار(۔۶

مرکب بحریں:بحر طویل: فعولن، مفاعلین، فعولن مفاعلین)دوبار(۔۷بحر مدید: فاعلاتن، فاعلن فاعلاتن فاعلن)دوبار(۔۸بحر بسیط: مستفعلن فاعلن مستفعلن فاعلن)دوبار(۔۹

بحر سریع: مستفعلن، مستفعلن مفعولات)دوبار(۔۱۰

Page 643: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

بحر منسرح: مستفعلن مفعولات مستفعلن)دوبار(۔۱۱بحر خفیف: فاعلاتن مستفعلن فاعلاتن)دوبار(۔۱۲بحر مضارع: مفاعلین فاعلاتن مفاعلین)دوبار(۔۱۳بحر مقتضب: مفعولات مستفعلن مستفعلن)دوبار(۔۱۴بحر مجتث: مستفعلن فاعلاتن فاعلاتن)دوبار(۔۱۵

، مختلف ، مشتب ، موتلف ہخلیل بن احمد ی بحریں پانچ دائروں مجتلب ہ ہ ہ ہ( ۔اور منفرد وغیر س وضع کیں ے ہ (۲۳۹ہ

تمام س اور اعداد حروف ک تناسب و ےمذکور اوزان و بحور ک ا ے ہ ے ہوجاتا بلک انھی کی بنیادپر شعر ہترتیب س ن صرف شعر کا مرتب بلند ہے ہ ہ ہ ے

ت دریا کی ےو نثر ک مابین حد فاصل کھینچا جاتا باوزن کلام میں ب ہ ہے۔ ےوتا اور اگر کلام ہےسی روانی اورموسیقی ک سروں کاساترنم موجود ہ ے

و تو و نثر بقول انیس ناگی: ہے۔اس توازن س محروم ہ ہ ے

نگوں میںایک بنیادی فرق ک کسی زبان میں بھی ہ’’ نثری اور شعری آ ہے ہر زبان کی یں جب ک نگوں کی پیمائش ک ضابط مقرر ن ہنثری آ ہ ہ ے ے ہ

(‘‘ وتا نگ مخصوص عروضی ضابطوں کی پابندی س پیدا ہے۔شاعری کاآ ہ ے ہ۲۴۰)

… لیکن اوزان کی تعداد ہےوزن شاعری کی اساسی ضرورت وتی شاعراپن ذوق اور مزاج ک مطابق نئ اوزان کی یں ےمتعین ن ے ے ہ ہ

ےتشکیل پر قاد ر لیکن وزن کی تشکیل میں مروج نظام اوزان ک ہ ہےر ی صرف انیس بحور … بظا ہبنیادی اصول و قواعد کی پابندی ناگزیر ہ ہےم تخلیق کار ارکان کی کمی بیشی کو بنیاد بناکر تا ہپر مشتمل نظام ہے۔

( یں ۔نئ اوزان اختراع کی جاسکت ہ ے ے (۲۴۱ےنگ ک اعتبارس کی ےشعر کی شناخت اس کی مخصوص ل اور آ ے ہ ےنگ اور ل شاعری اور نثر ک درمیان حد فاصل قائم ی آ ےجاتی اور ی ے ہ ہ ہے

م شاعری اور نثر میں ن صرف تمیز ہکرتی فن عروض ک ذریع ہ ے ے ہے۔

Page 644: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ن ڈاکٹر م یں نگ کاتعین بھی کر سکت یں بلک شعر ک آ ۔کرسکت ۔ ہ ے ہ ے ہ ہ ےےسعید کی رائ ک مطابق: ے

نگ شعر ک متعین کرن ک نظام اور قواعد کا نام ی فن ہ’’عروض آ ہے۔ ے ے ے ہنگ ڈھال کر موزوں ر شعر کا آ م کرتا جن پر ہو مسلم سانچ فرا ہ ہے ہ ے ہ ہرین عروض ن نظام عروض کو ایس ترازو س تشبی … ما ہبنایاجاتا ے ے ے ہ ہے

ےدی جس ک ایک پلڑ میںشعر اور دوسر میں مقرر اوزان رکھ ہ ے ے ے ہےو تو شعر موزوں اگر وں اگر دونوں میں پوری پوری مطابقت ہےگئ ہ ہ ے

(‘‘ وتو ناموزوں اور ساقط وزن ہے۔اس ک خلاف ہ (۲۴۲ےشعر وتا نگ آوازوں کامجموع ۔صوتی اعتبارس شعر خوش آ ہے ہ ہ ہ ے

نگ کو مقرر اوزان و بحور ک ذریع پرکھا جاسکتا ک شعر ہک آ ہے ے ے ہ ہ ےیں اس عمل کو نگ اوزان وبحور کی صوتی کیفیت ک مطابق یان ۔کاآ ہ ہے ے ہ

مثال ک یں ت ےتقطیع یاشعر کی آوازوں کو ٹکڑ ٹکڑ کرک ماپناک ۔ ہ ے ہ ے ے ے: ہےطور پر غالب کاشعر

م بھیس غالب ہبنا کر فقیروں کا

یں ) ل کرم دیکھت ہتماشائ ا ے ہ (۲۴۳ے: ہےی شعر بحر متقارب میں جس کاوزن کچھ یوں ہے ہ

فعولن فعولن فعولن فعولن فعولن فعولن فعولن فعولن

ےک ا م بھ ف ق ر و ںب ن ا ک ر س غ ا ل بہہے ا ل لت م م ا ش ا ےکھ ت ھ ںےک ر م د ے

ف ع و ل نف ع و ل نف ع و ل ںف ع و ا نف ع ول نف ع و ل نف ع و ل نف ع و ل ن

وجاتا ک شعر عروض کی کسوٹی پر پورا ہاس تقطیع س واضح ہے ہ ےنگ اوزان وبحور ک عین مطابق ہے۔اترتا اور اس کاآ ے ہ ہے

Page 645: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

اں ی وضاحت بھی ضروری ک جن شعرا کو موزونی طبع ہی ہے ہ ہو انھیں علم عروض کی باریکیوں اور شعر گوئی ہفطری طور پر ودیعت

وتی عروض یں ۔ک قاعدوں قرینوں میں الجھن کی چنداں ضرورت ن ہ ہ ے ےیں جس کی تحصیل س شعر گوئی پر قدرت حاصل ےکوئی ایسا علم ن ہہوسک اس س محض قافی پیمائی اور متشاعر کی طرح تک بندی تو ے ے۔ ہ

ی کر سکتا جس ےممکن لیکن اعلی پائ کی شاعری صرف و ہے ہ ے ہےم علم عروض کی و تا ہموزونی طبع عطی خداوندی ک طور پر ملی ہ ے ہ

ہے۔مشق و مطالع استعداد شعری کوچار چاند ضرور لگاسکتی مشرقی ہہشعریات کی روایت پر نظر کی جائ تو اساتذ سخن عروضی قواعد پر ے

یں: ری نظر رکھت تھ مولاناآزاد’’آب حیات‘‘ میں لکھت ہگ ے ے۔ ے ہ

ے’’ عظیم بیگ، شاگرد سودا ن ایک غزل مشاعر میں سنائی جو بحر ے، سیدانشا ن ےرجز میں تھی اس ک کچھ اشعار بحر رمل میں جاپڑ ے ے

(‘‘ یں تقطیع کی فرمائش کی بلک ایک مخمس بھی پڑھا ۔و ہ (۲۴۴ہےڈاکٹر محمد اسلم ضیا کی رائ میں:

یں یں اچھ شاعر بھی بھٹک جات ایت پیچید ہ’’ بعض کلیات اوزان ن ے ے ہ ہ ہیں… ایک شعر کی تقطیع دو بحروں ہبعض اوزان ایک دوسر ک مماثل ے ے

… بعض بحریں ی جانتا وجاتی جن کافرق صاحب عروض ہےمیں ہ ہے ہیں اور بعض یں، بعض لمبی، بعض متوسط، بعض سبک گام ہچھوٹی ہ

یں ی مستعمل یں اور بعض شاذ ہسست رو… بعض کثیر الاستعمال ہ ہیں ، بعض کو سر اور تال میں مقید ن وتی ہبعض میں حددرج غنائیت ہے ہ ہ

ےکیاجاسکتا… جس طرح عربی زبان کاعلم عربی صرف ونحو س مکملےوتا اسی طرح عروض س واقفیت ،شاعر ک لی ب حد مفید ثابت ے ے ے ہے ہ

(‘‘ ہے۔وتی (۲۴۵ہےغالب ایک خداداد شعری صلاحیت رکھن ک باوصف علم عروض ے

ری نظر س یں تھ اگر ان ک مکاتیب کا گ ےک قواعد س نابلد ن ہ ے ے۔ ہ ے ےےمطالع کیاجائ تو و جابجا عروضی ناواقفیت پر اپن تلامذ کو تنبی کرت ہ ہ ے ہ ے ہیں اور فن عروض کی باریکیوں پر نظر رکھن کی تلقین کرت ےنظر آت ے ہ ے

یں ہیں حالی یاد گار غالب میں غالب کی عروض دانی پر روشنی ڈالت ے ۔ ہ

Page 646: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ےجب ک قاضی عبدالودود کااعتراض ک ’’عروض س غالب محدود ہ ہے ہےواقفیت رکھت تھ ‘‘ ڈاکٹر شوکت سبزواری اس اعتراض کو رد کرت ے ے

یں ک بعض عروضی مسائل پر غالب ن ےیں اور تحقیق س ثابت کرت ہ ہ ے ے ہےاپن مکاتیب میں تفصیل س بحث کی ان کی رائ ک مطابق: ے ہے۔ ے ے

م اس وقت سمجھت ،جب قطعی ے’’ غالب کو فن)عروض( س ناواقف ہ ےزج کو یں کرت تھ زج میں فرق ن وتا ک و رمل و ہطور س معلوم ے۔ ے ہ ہ ہ ہ ہ ے

زج اور ی اس وقت ممکن تھا ک و بقول ہرمل سمجھت تھ اور رمل کو ہ ہ ہ ے ےزج میں خلط ‘‘ رمل و ہشخص ’’بحر رجز میں ڈال کر بحر رمل چل ے ے

یں ک ان میں اشتبا کی ہملط کر دیت ان بحروں ک اوزان اتن مختلف ہ ہ ے ے ے۔وتا تو انک اس یں اگر معمولی سا اشتبا بھی ےسر س گنجائش ن ہ ہ ۔ ہ ے ے

(‘‘ ۔قول کو فن س ناواقفیت پر محمول کر لیاجاتا (۲۴۶ےےفن عروض س واقفیت ک ثبوت میں مکاتیب غالب س چند ے ے

یں تاک اس باب میں کسی شک و شب کی ہاقتباسات درج کی جار ہ ہ ہے ےےگنجائش ن ر غلام حسین قدر بلگرامی ک نام ایک خط میں لکھت ے ہے۔ ہ

ہیں:و، اس ردیف ک ساتھ و، قضابھی وا بھی و؟ ے’’حضرت! کیا فرمات ہ ہ ہ ہ ے

اں وگا و و کیونکر درست تابی و، م یں سکتا ،میتابی ہقافی معمولی آن ۔ ہ ہ ہ ہ ہ ہ)یا( چاپی ب یائ فارسی اور اں موحد ک آگ وز ی ائ ےموحد ک بعد ہ ے ے ہ ہ ہے ہ ے ہ ے ہ

وسکت مد گر ےیائ حطی چاپی اور کاپی اور راپی اور پاپی ی قافی ہ ہ ہ ہ ہے۔ ےہےیں چاپی انگریزی لغت اس زمان میں اس اسم کاشعر میںلانا جائز ے ہے ۔ ہ

(‘‘ ہےبلک مزادیتا (۲۴۷ہےچودھری عبدالعفور سرور ک نام رباعی ک اوزان کی تشریح ے

یں: وئ لکھت ہکرت ے ے ہ ے

عرب ۔’’ رباعی ک باب میں بیان مختصر ی ک اس کاایک وزن معین ہے ہ ہے ہ ےزج س نکالا مفعول ہے۔میں دستور ن تھا شعرائ عجم ن ی بحر ے ہ ہ ے ے ہ

یں اور ہمفاعلن فعولن فعلن، زحافات اس میں بعض ک نزدیک اٹھار ہ ےیں اور اس بحر یں اور و سب جائز اور روا ہبعض ک نزدیک چوبیس ہ ہ ے

(‘‘ (۲۴۸ہے۔کانام بحر رباعی

Page 647: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ےایک اور خط میں تحریر و تقریر کی زبان ک اختلاف ک باب میں ےیں: ہلکھت ے

و مقابل مقفی ک یں ک وزن اور قافی ن ت ے’’… نثر مرجز اوس کوک ہ ہ ہ ہ ہ ے ہی ک وزن میں قید اں ی بھی سمجھا چا و اور ی و اور وزن ن ہقافی ے ہ ہ ہ ہ ہ ہ ہ

یں: یں مثلا حضرت نظامی علی الرحم فرمات ہمنظور ن ے ۃ ہ ہ

ےراتیش سروبن گلشن فتح خنجرش ما دریائ ظفر ہے

ےی نثر مرجز وزن اس کا فعلاتن فعلاتن فعلن، کاتبوں ن مقفی کرن ے ہے ہ… ہےک واسط صورت بدل دی ے ے

لن تنالو البر حتی تنفقو!یں اور اس کاوزن ی ت دایت اثر کو نثر مرجز ک ہےاس آیت سراسر ہ ہ ے ہ ہ

فاعلاتن، فاعلاتن، فاعلنہدیرزق من حیث لایحتسب

ی ک نثر ہاس کاوزن فعولن فعولن فعولن فعول بند کی تحقیقات ی ہے ہ ہ ۔یں، یں، مرجز وزن اور قافی ن ہتین قسم پر مقفی قافی اور وزن ن ہ ہے ہ ہے ہ ہے۔

ہعاری ن وزن ن قافی مسجع مقفی ک دونوں فقروں میں الفاظ ہے ہے ہ۔ ہ ہے ہوں نظم میں ی صفت آپڑ تو اوس کو مرصع مد گر ےملائم اور مناسب ہ ۔ ہ ہ

یں ت و تو اوس کو مسجع ک یں اورنثر اس صفت پر مشتمل ت ہک ے ہ ہ ہ ے ہفتگان ن ی قطر ہاس قاعد کو ن عبدالرزاق بدل سکتا ن صاحب قلزم ہ ہ ہ ہ ہ ہے ہ ہ

(‘‘ ۔ی ب سروپا… ے (۲۴۹ہہمرزا یوسف علی خان عزیز ک نام مکتوب میں اصول قافی کی ے

یں: وئ لکھت ہوضاحت کرت ے ے ہ ے

ل سخن ہ’’ حافظ ک شعر کی حقیقت جب سمجھو گ ک قواعد مقرر ا ہ ہ ے ےقاعد ی ک اگر مطلع میںیااشعار میں قافی احتیاج ےدریافت کرلو گ ہ ہے ہ ہ ۔ ےتا … ہےآپڑ اور اس کی اطلاع ایک شعر میں کر دیں تو و عیب جاتار ہ ہ ے

’’بن‘‘ بھی درست اور’’تن‘‘ بھی جائز یعنی سخن ہےسخن کاقافی ہے ہ

Page 648: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ہےدوسرا حرف مضموم بھی اور مفتوح بھی اور اس پر متقدمین ہے(‘‘ ند کو اتفاق ل ل ایران اور ا ۔اورمتاخرین اور ا ہے ہ ہ (۲۵۰ہ

ہمرزایوسف علی خان عزیز ک نام مکتوب میں اصول قافی کی ےیں: وئ لکھت ہوضاحت کرت ے ے ہ ے

یں ہ’’ حضرت، اس غزل میں پروان و پیمان و بت خان تین قافی اصلی ے ہ ہ ہو گیا اس کو ہے۔دیوان چونک ایک علم قرار پا کر ایک لغت جداگان شخص ہ ہ ہ ہ

، مردان و ترکان و ہبھی قافی اصلی سمجھ لیجی باقی غلامان و مستان ہ ہ ہ ے ہ۔دلیران و شکران سب ناجائز و نامستحسن ایطا اور ایطا بھی قبیح ۔ ہ ہ

وں ت تعجب ک ان قافیوں میں ایطا کا حال تم کو لکھ چکا ہمجھ ب ہ ہے ہ ےےاور پھر تم ن غزل مبنی انھیں قوافی پر رکھی…جانا ن وفرزان ی قافی ہ ہ ہ ے

، ساری غزل میں مردان یا مستان یاان ک نظائر ؟ یادر ےکیوں ترک کی ہ ہ ہے ے(‘‘ ار ن آو ے۔میں س ایک جگ آو دوسری بیت میں زن ہ ہ ے ہ (۲۵۱ے

یں لیکن عیوب ہغالب ک نزدیک شاعری محض قافی پیمائی ن ہ ےیں کیاجاسکتا بالخصوص ۔قوافی س متعلق ان کی آرا کو نظر انداز ن ہ ے

م عروض مسئل ایطا س متعلق ان ک مذکور خیالات قابل غور ہایک ا ے ے ے ہ۔یں ہ

و یا قصائد میں ،اس عیب سمجھاگیا ہے۔تکرار قافی و غزل میں ے ہ ہ ہیں عروض کی ت ۔عربی میں اس ایطا اور فارسی میں شایگاں ک ہ ے ہ ےیں جلی اور خفی جلی کی ۔کتابوں میں ایطاء کی دوقسمیں لکھی ہ

و جب ک اس ک مقابل میں خفی میں ر ےتعریف ی ک تکرار قافی ظا ے ہ ہ ہ ہ ہ ہے ہاس تقسیم کی ضرورت ان علما کو اس و یں ر اور واضح ن ۔ی تکرار ظا ہ ہ ہ ہ

و قافی بنا لی ےلی پیش آئی ک کبھی دو لفظ جن ک آخر میںایک لاحق ہ ہ ہ ے ہ ےرایا وا ایطاء اس لی ک ان میں ایک قافی جو دو یں ی کھلا ہجات ہے ہ ہ ے ہے ہ ہ ۔ ہ ے

یں لیکن ان ک ر دو مختلف لفظ ےگیا جیس باراں اور دوستاں بظا ہ ہ ے ہےیں ی لاحق کثرت استعمال ک … ک ےآخر میں’’اں‘‘ علامت جمع ایک ے ہ ہ ہے

یں… اس قسم ک کلمات جو اپن وجات ےاعتبار س کلم کاجز و ے ہ ے ہ ے ےیں… اگر کسی شعر میں ہلاحقوں کو بالکل اپن میں جذب کرچک ے ے

و ی مستقل ہبطور قافی آجائیں تو قیاس کاتقاضا ک ان میں ایطاء ن ۔ ہ ہ ہ ہے ہ

Page 649: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

یں اس لی ان کو مستقل سمجھاجائ اور ےاور جداگان حیثیت رکھت ے ۔ ہ ے ہ۔قوافی میں ان ک استعمال کو ایک کلم کی تکرار ن قرار دیا جائ ے ہ ے ےےغالب ن اس ذیل میں تحقیق س کام لیا کیونک ان ک خیال میں ہ ہے ے ے

ان ک نزدیک ایطاء ک جلی و وسکتا ی س ےتحقیق کاجواب تحقیق ے ہے۔ ہ ے ہیں قافیوں ک ور وا خفا پر ن ون کا دار ومدار تکرار ک ظ ےخفی ہ ہ ے ے ہ

یں ک تکرار قافی اگر ایک شعر میں تو جلی ت ہےاستعمال پر و ک ہے ہ ہ ہ ے ہ ہ ہے۔غالب کا ی رایا گیا تو خفی ہاور اگر چند شعروں ک بعد قافی کو د ۔ ہے ہے ہ ہ ےہقول قیاس ک مطابق بھی اور فن ک استادوں ک بیان کرد اصول ے ے ہے ے

(‘‘ ۔ک موافق بھی (۲۵۲ےی ک نتیج میں غالب ن علم عروض و ےاسی فنی شعور او رآگ ے ے ہار ہاوزان و بحوراور ردیف و قوافی ک نظام کو اپن جمالیاتی طرز اظ ے ے

وئی بحریں اور ردیف وقوافی کی ہکاوسیل بنایا ان کی منتخب کی ہے۔ ہیں غالب ن اپنی شاعری ک ےنسبتیں نغمگی اور موسیقیت س لبریز ے ۔ ہ ے

ادات س بھی کام ےصوتیاتی محاسن کو اجاگر کرن ک لی عروضی اجت ہ ے ے ےیں بلک ان ت کم مواریاں ب ہلیا ان ک کلام میں اوزان وبحور کی نا ہ ہ ہ ے ہے۔وئ ےمیں کچھ ایسی ب ساختگی اور خوش سلیقگی ک قاری متاثر ہ ہ ہے ے

یں ر سکتا و اپن مرکزی موڈ اورغزل کی داخلی فضا کو ےبغیر ن ہ ۔ ہ ہیں وئ بحروں کاانتخاب بڑ فنکاران انداز میں کرت ۔مدنظر رکھت ہ ے ہ ے ے ہ ے

یں اور ہحزنی اشعار کی بحور شوخ و شگفت انداز شاعری س الگ تھلگ ے ہ ہنگی ،جارحیت اور مردانگی اں انھیں اپنی شخصیت کی توانائی، بلند آ ہج ہ

یں نگ بحور کاانتخاب کرت نظر آت اں و بلندآ ار مقصود و ۔کا اظ ہ ے ے ہ ہ ہ ہے ہ: ج کاتنوع ملاحظ کیجی ےدرج ذیل اشعار میں ان کی غزل ک ل ہ ے ہ ے

مایوسییں آتی ہکوئی امید بر ن

یں آتی ہکوئی صورت نظر ن

Page 650: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

یں آرزو میں مرن کی ےمرت ہ ے

یں آتی ہموت آتی پر ن ہے

(۲۵۳)

جارحیتو! ہکسی کو د ک دل کوئی نواسنج فغاں کیوں ے ے

و! ی سین میں تو پھر من میں زباں کیوں و جب دل ہن ہ ے ہ ہ ہ

م اپنی وضع کیوں ٭چھوڑیں ہو اپنی خو ن چھوڑیں گ ، ے ہ ہ

و م س سرگراں کیوں ہسبک سر بن ک کیا پوچھیں ک ے ہ ہ ے

را اں کا عشق جب سر پھوڑنا ٹھ ہوفا کیسی ک ہ

و ی سنگ آستاں کیوں ہتو پھر ا سنگ دل تیرا ہ ے

Page 651: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

(۲۵۴)

نگی ہبلند آ

ےاک کھیل اورنگ سلیماں مر نزدیک ہے

ےاک بات اعجاز مسیحا مر آگ ے ہے

یں صورت عالم مجھ منظور ےجز نام ن ہ

ستی اشیا مر آگ یں م ن ےجز و ے ہ ہ ہ

وت اں گرد میں صحرا مر ےوتا ن ہ ے ہ ہے ہ

ےگھستا جبیں خاک پ دریا مر آگ ے ہ ہے

Page 652: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

(۲۵۵)

تحرک و توانائیوں دل کو روئوں ک پیٹوں جگر کو میں ہحیراں ہ

و تو ساتھ رکھوں نوح گر کو میں ہمقدور ہ

ر اک تیز رو ک ساتھ وں تھوڑی دور ےچلتا ہ ہ

بر کو میں وں ابھی را یں چانتا ن ہپ ہ ہ ہ

وگا یک بیاباں ماندگی س ذوق کم میرا ےن ہ ہ

ہےحباب موج رفتار نقش قدم میرا ہ

(۲۵۶)

(۲۵۷)

افسردگی

Page 653: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ائ ائ ےدرد س میر تجھ کو ب قراری ہ ے ہ ے ہے ے ے

ائ ائ وئی ظالم تری غفلت شعاری ےکیا ہ ے ہ ہ

ےعمر بھر کا تو ن پیمان وفا باندھا تو کیا

ائ ائ یں پائیداری ےعمر کو بھی تو ن ہ ے ہ ہے ہ

(۲۵۸)

ام ہاستف

؟ وا کیا ہےدل ناداں تجھ ہ ے

؟ ہےآخر اس درد کی دوا کیا

یں کوئی موجود ہجب ک تجھ بن ن ہ

؟ نگام ا خدا کیا ہےپھر ی ے ہ ہ ہ

یں؟ ر لوگ کیس ہی پری چ ے ہ ہ ہ

؟ ہےغمز و عشو و ادا کیا ہ ہ

Page 654: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

یں؟ اں س آئ ہسبز و گل ک ے ے ہ ہ

؟ وا کیا ہےابر کیا چیز ، ہ ہے

(۲۵۹)ہصغیر النساء بیگم ن دیوان غالب کی تمام غزلیات کو ب اعتبار ےی بھی کی ۔بحور ترتیب دیا اور ان کی پسندید بحروں کی نشاند ہے ہ ہ ہے

ار ہغزلیات غالب ک عروضی تجزی ک نتیج میں آپ اس رائ کااظ ے ے ے ے ے: یں ک ہکرتی ہ

ون ک ساتھ ے’’ غالب مفکر شاعر، جدت پسند اور صاحب اسلوب ے ہ… بحروں ک انتخاب میں غالب ن ر عروض بھی تھ ےساتھ ایک پخت ما ے ے ہ ہ

ہے۔اپن دقت پسند مزاج کاثبوت دیا ے

اں ہارد و کی سب س معروف بحر،بحر رمل کااستعمال ان ک ے ےی بحر مضارع جیسی ثقیل ہسب بحروں س زیاد اس ک ساتھ ے ہے۔ ہ ے

وئی ،سب س زیاد غزلیں جو سالم ہبحر تقریبا اسی قدر استعمال ے ہے ہ

Page 655: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

یں اس بحر میں انھوں ن زج میں ملتی یں و ےبحر میں لکھی گئی ۔ ہ ہ ہ ہیں جن میں ’’‘‘ ۵۳ےمشمول مسدس بحروں ک ’’ ‘‘۳۴ہغزلیں لکھی

ی وزن میں لکھی جان والی سب س زیاد غزلیں بحر یں، ایک ہسالم ے ے ہ ہ ہےمضارع، مکفوف،محذوف یامقصور کاذکر ضروری جس میں انھوں

’’ یں بحر رمل میںانھوں ن کل’’‘‘ ۴۶ےن ےغزلیںلکھی ۔ یں‘‘ ۸۴ہ ی ہغزلیں ک ہیں بحر رمل’’ ۲۶جن میں ’’ ۔غزلیں رمل مثمن محذوف یامقصور میں ہ

ےمثمن مخبون ک ساتھ آن وال زحافات مخبون مقصور، مجنون ے ے ےمحذوف ،ابتر اور ابتر متبع کواگر ایک وزن شمار کر لیا جائ تو اس میں

‘‘)‘‘ ۲۰کل’’ یں ۔غزلیں (۲۶۰ہ ےصغیر النساء بیگم کی تحقیق ک مطابق غزلیات غالب درج ذیل

زج، مجتث، مقتضب، خفیف، یں رمل، مضارع، ی گئی ہنوبحروں میں ک ۔ ہ ہہمتقارب، منسرح اور رجز وغیر غزلیات ک علاو ان کاباقی کلام ے ۔ ہ( را وغیر سب انھی بحروں میں لکھاگیاھ ،رباعی،س ، قطع ے۔قصید ہ ہ ہ (۲۶۱ہ

ےاگر غالب کی پسندید بحور کا ترتیب وار اندراج کیاجائ تو ان کی ہائی حص اسی ان ک کلام کاایک ت ہسب س پسندید بحر، بحر رمل ہ ے ہے۔ ہ ے

ہبحر میں رمل ک بعد سب س زیاد غزلیں یعنی ے ے بحر مضارع میں۵۷ہے۔وئ اشعارکی تعداد یں اس بحر میں ک ی ےک ہ ہے ۔ ہ ہے جو کل اشعار۳۶۸ہ

ہ کاچوتھائی حص ی بحر تمام تر زحافات اخرب، مکفوف،۱۴۵۶ ہے۔ ہوئی غالب کی پسندید بحروں ہمحذوف یامقصور ک ساتھ استعمال ہے۔ ہ ے

زج کادرج تیسرا اس بحر میں غالب کی کل ہے۔میں بحر ہ غزلیں اور۵۳ہیں جو کل اشعار کا ۲۸۹ ہاشعار ک گئ ے یں سالم بحروں۵؍۱ہے ہ حص بنت ے ہ

یں وئی غالب کی سب س زیاد غزلیں اسی بحر میں موجود ی ۔میں ک ہ ہ ے ہ ہہےچوتھ نمبر پ بحر مجتث جس میں کل’’ ہ یں ی سب‘‘ ۲۳ے ہغزلیں ۔ ہ

( یں ی گئی ۔غزلیں زحاف مخبون ک ساتھ ک ہ ہ (۲۶۲ےیں ی بحر مسدس ہبحر خفیف میں غالب کی نوغزلیں ملتی ۔ ہ

یں ایت رواں اور مقبول ی گئی تمام غزلیں ن ۔الاصل اس بحر میں ک ہ ہ ہ ہےائ غزل ک مصرع اول ملاحظ کیجی جواس بحرمیں ےدرج ذیل مطلع ہ ے ے ہ

یں: ی گئی ہک ہ

Page 656: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

واکر کوئی)۔ ےابن مریم (۲۶۳ہیں)۔ یں ک ہمیں انھیں چھیڑوں اور کچھ ن (۲۶۴ہاں)۔ ہو فراق اور و وصال ک ہ (۲۶۵ہوا)۔ ہدرد منت کش دوان (۲۶۶ہوں ن پرد ساز)۔ ہن گل نغم ہ ہ ہ (۲۶۷ےیں آتی)۔ (۲۶۸ہکوئی امید بر ن)۔ واکیا ہےدل ناداں تجھ ہ (۲۶۹ے)۔ ہےپھر کچھ اس دل کو ب قراری (۲۷۰ےار آئی)۔ ہپھر اس انداز س ب (۲۷۱ے

یں یں اور تما م غزلیں سالم ہبحر متقارب میں صرف تین غزلیں ہمثلا :

ا گر کوئی تاقیامت سلامت ہر(۲۷۲ہےپھر اک روز مرنا حضرت سلامت )

یں اں تیرا نقش قدم دیکھت ہج ے ہ

یں ) ہخیاباں خیاباں ارم دیکھت (۲۷۳ےیں اور دونوں ردیف ن ہبحر رجز میں غالب کی صرف دوغزلیں

یں مثلا: ہمیں

ی تو ن سنگ وخشت درد س بھر ن آئ کیوں ےدل ہ ے ہ ہے ہ

میں ستائ کیوں؟ زار بار،کوئی م ےروئیں گ ہ ہ ہ ے

Page 657: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

(۲۷۴)

ہغنچ ناشگفت کو دور س مت دکھا ک یوں ے ہ ہ

وں میں ،من س مجھ بتا ک یوں ہبو س کو پوچھتا ے ے ہ ہ ے

(۲۷۵): ہےبحرمنسرح میں غالب کی صرف ایک غزل جس کامطلع ہے

یں ہےآ ک میری جان کو قرار ن ہ ہ

یں ) ہےطاقت بیداد انتظار ن (۲۷۶ہ

ون والی نویں اور آخری بحر، بحر ےکلام غالب میں استعمال ہیں ان غزلوں ک۱۸ہےمقتضب جس میں تین غزلیں اور کل ے اشعار ۔ ہ

یں: ہمطلع ک مصرع اول ے

(۲۷۷ذکر اس پری وش کا اور پھر بیاں اپنا)۔م دل اگر پڑا پایا)۔ و ن دیں گ ت ہک ے ہ ہ ے (۲۷۸ہ)۔ ستی میں لال داغ ساماں ہےکار گا ہ ہ (۲۷۹ہہ

نگ اور صوتی ل ےان بحروں ک ذریع اشعار اور غزلوں ک آ ہ ے ے ےل طریق ی ک انھیں ممکن اوزان میں گنگنایاجائ ے۔کاری ک تعین کاس ہ ہ ہے ہ ہ ہ ےیں م اشعارکی بحر کاتعین بآسانی کر سکت ۔آوازوں ک ترنم س ہ ے ہ ے ے

ت نگ، وزن اور صوتیاتی تاثر ک لحاظ س غالب کی و غزلیں ب ہآ ہ ے ے ہیں جن میں انھوں ن چھوٹی بحروں کاانتخاب کیا اگرچ چھوٹی م ہا ہے۔ ے ہ ہ

ی شاعر اں و ہبحور میں شعری جذبات کی ادائیگی زیاد مشکل کام ی ہ ہے ہواو ر زبان و بیان پر قدرت وسکتا جس کافنی شعور پخت ہکامیاب ہ ہے ہ

Page 658: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

وئ لکھت و محمدحسن عسکری چھوٹی بحور کا تجزی کرت ےرکھتا ے ہ ے ہ ۔ ہہیں:

ے’’… چھوٹی بحر ک اختصار میں کچھ ایسی کھٹک ،چھبن اور نشتریتی پھڑک اٹھتا اور کبھی تلخی کام ہےوتی ک آدمی کامیاب شعر سنت ہ ے ہ ہے ہلت ن میں ،کبھی شیرینی میں ایسا کھو جاتا ک آگ سوچن کی م ہود ے ے ہ ہے ہوا ک چھوٹی وئ احساس یں ملتی…غالب کی غزلیں الٹت پلٹت ہی ن ہ ے ہ ے ے ہ ہ

ےبحر میں ’’ دل کامعامل ‘‘ ایسی ب ساختگی س کھلتا ک سار ہ ہے ے ے ہیں بڑی بحر میں تو ممکن بھی ک آدمی وجات ہتکلفات برطرف ہے ۔ ہ ے ہ

، و ہےاپناشخصی مزاج اور کردار چھپا ل مگر چھوٹی بحر تو لو کاکول ہ ہے ےاں ی ہگلاب ڈالو، گلاب کاعطر نکل گا، مٹی ڈالو مٹی کا عطر نکل گا ۔ ے ے

یں چھپتی… اس حقیقت کا انداز مجھ غالب ےآدمی کی اصلیت چھپائ ن ہ ہ ے(‘‘ وا… ۔کی غزلیں دیکھ کر (۲۸۰ہ

ت ہخواج میر درد ک برعکس غالب ن چھوٹی بحروں کاانتخاب ب ے ے ہہکم کیا متداول اردو دیوان میں بمشکل پندر بیس غزلیں چھوٹی بحور ہے۔

نگ مدھم مدھم یںاور ان میں س بھی بیشتر کاآ ی گئی ہمیں ک ے ہ ہیں لیکن موسیقیت اور لفظی دروبست کچھ وئ ہسروںکاساتاثر لی ے ہ ے

ی ان کی فنی وتی اور ی وئی محسوس ہایسا ک بات دل میں اترتی ہے ہ ہ ہ ہےےپختگی کی دلیل ذیل میں ان کی مختصر بحروں پر مبنی غزلوں ک ہے۔

یں ۔مطلع درج کی جار ہ ہے ے ے

ہےوس کو نشاط کار کیاکیا ہ

و مرنا تو جین کا مزا کیا ) ےن ہ (۲۸۱ہ

وا ہدرد منت کش دوا ن ہ

وا ) وا برا ن ہمیں ن اچھا ہ ہ (۲۸۲ے

ہپھر مجھ دید تر یاد آیا ے

Page 659: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

(۲۸۳ہدل جگر تشن فریاد آیا )

وں ن پرد ساز ہن گل نغم ہ ہ ہ ہ

وں اپنی شکست کی آواز ) (۲۸۴ہمیں

اں ہو فراق اور و وصال ک ہ ہ

اں ) ہو شب و روز و ما و سال ک ہ (۲۸۵ہ

یں اں تیرا نقشق قدم دیکھت ہج ے ہ

یں ) ہخیاباں خیاباں ارم دیکھت (۲۸۶ے

یں ہتیر توسن کو صبا باندھت ے ے

یں ) وا باندھت ہم بھی مضموں کی ے ہ (۲۸۷ہ

ی ی س یں وحشت ہعشق مجھ کو ن ہ ہ

ی ) ی س رت ہمیری وحشت تری ش ہ (۲۸۸ہ

ہےکوئی دن گر زندگانی اور

م ن ٹھانی اور ) ہےاپن جی میں ے ہ (۲۸۹ے

وا کیا ہےدل ناداں تجھ ہ ے

Page 660: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

(۲۹۰ہےآخر اس درد کی دوا کیا )

یں آتی ہکوئی امید بر ن

یں آتی ) (۲۹۱ہکوئی صورت نظر ن

انی میری ہکب و سنتا ک ہے ہ

(۲۹۲ہاور پھر و بھی زبانی میری )

یں ہےفریاد کی کوئی ل ن ہ ے

یں ) ہےنال پابند ن ن ہ ے (۲۹۳ہ

وا کر کوئی ےابن مریم ہ

ےمیر دکھ کی دوا کر کوئی ) (۲۹۴ے

ہےپھر کچھ اس دل کو ب قراری ے

ہےسین جویائ زخم کاری ) ے (۲۹۵ہ ہچھوٹی بحروں کی ان غزلیات میں غالب ن صرف تجربات زندگینگ یں بلک صوتی اعتبار س آ ہکا عطر کشید کرن میں قادر نظر آت ے ہ ہ ے ےیں ان میں ج کی ایک مخصوص فضا سازی کاوسیل بھی نظرآتی ۔ول ہ ہ ے ہست روی اور دھیم پن کااحساس جو قاری کو مکمل طور پر ہےایک آ ے ہ ہ

ےاپنی گرفت میں ل لیتا ڈاکٹر عبادت بریلوی غالب کی شاعری ک ہے۔ ےیں: نگ کی بابت فرمات ہوزن وآ ے ہ

Page 661: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

نگ اور وزن ک یں و آ ے’’ … جتنی غزلیں بھی چھوٹی بحروں میں ہ ہ ہنگ تو دلوں میں نشتر بن کر اتر یں ان کا آ ایت موثر ہاعتبار س ن ۔ ہ ہ ے

ہےجاتا بلک ایک ایس تیر نیم کش کی حیثیت اختیار کر لیتا جودل میں ے ہ ہے(‘‘ وتا یں ۔اترتا تو لیکن جگر ک پارن ہ ہ ے (۲۹۶ہے

غزلیات بشمول۲۳۵مرزاغالب کامتداول و منتخب دیوان کل تکنیکی اعتبار س دیکھاجائ تو انھوں ن غزل ےفردیات پر مشتمل ے ے ۔ ہےوئ عروضی اعتبا ر س امکانات غزل ک یئت کو برقرار رکھت ےکی ے ے ہ ے ہ

نگ کو اجاگر کرن ک لی کبھی و یں صوتی آ ہنئ نئ دریچ وا کی ے ے ے ہ ۔ ہ ے ے ے ےنگ بحروں ک انتخاب یں تو کبھی خوش آ تمام کرت ےتکرار لفظی کاا ہ ہ ے ہ

یں ڈاکٹر سید ۔س ساز غزل کی نغمگی اور موسیقیت کو دو آتش بنات ہ ے ہ ےےعبدالل کی رائ میں: ہ

زج اور مجتث ک چھ نگ بحروں مضارع، رمل، ے’’ انھوں ن چار خوش آ ہ ہ ے(‘‘ یں ی ۔اوزان میں دو سو ک قریب غزلیں ک ہ ہ (۲۹۷ے

یں ان متوسط ور ۔مذکور اوزان اپنی تیزی اور روانی ک لی مش ہ ہ ے ے ہےاوزان میں نغمگی اور شعریت کاعنصر بھی موجود غالب ایک منجھ ہے۔

نگی م آ ہوئ صوتی ذوق ک مالک تھ ل کاری کی امنگ اور صوتی ہ ے ے۔ ے ے ہہےانھیںایسی بحروں ک انتخاب کی طرف مائل کرتی جن میںشعری ےو و اوزان طویل و اوزان کو تا ک ےلطافت اور غنائیت کاعنصر موجود ہ ہ ہ

بقول یں ۔مقابل میں اوزان متوسط کوترجیحی بنیادوں پر منتخب کرت ہ ے ےڈاکٹر عبادت بریلوی:

ار ک لی بیشتر رواں دواں بحروں کااستعمال ے’’ غالب اپنی فنی اظ ے ہت چھوٹی بحریں بھی ب یں یں ت طویل بحریں ن اں ب ہکیا ان ک ی ۔ ہ ہ ہ ہ ے ہے۔

یں صرف کسی خاص موڈ کوپیش کرن ک یں کی ےانھوں ن استعمال ن ے ہ ہ ےہےلی انھوں ن بعض چھوٹی بحروں س کام لیا … بیشتر بحریں جو ان ے ے ے

یں جن میں تیز اور تند یں و ایسی وئی ہکی شاعری میں استعمال ہ ہ ہیں، جن میں تخیل کی پرواز کو بھی ہخیالات آسانی س سماسکت ے ےےاسیر کیا جاسکتا ،جن میں نشاط و طرب ک معاملات بھی بخوبی ہے

Page 662: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

یں اور جن میں غم دل،غم روز گار اورغم حیات کی واردات وسکت ہادا ے ہ(‘‘ ر کیاجاسکتا ہے۔کو بھی اچھی طرح ظا (۲۹۸ہ

ےغالب کو بحور ک فن کاران استعمال پر قدرت حاصل تھی و اپن ہ ۔ ہ ےے۔مرکزی موڈ اور شعری تقاضوں ک مطابق بحروں کاچنائو کرت تھ ے ے

نگ اں رواں دواں بلندآ نگی و رائی اور خیالات میں بلندآ اں فکری گ ہج ہ ہے ہ ہ ہاں مختصر اور یں و اں غم ک نغم سنات یں، ج ہبحریں منتخب کی ہ ے ے ے ہ ہ

یں ذیل میں انکی چندپسندید ہسست رو بحروں کااستعمال کرت ۔ ہ ےا ہے۔بحروں کاتعارف درج کیاجار ہ

بحر مضارع:۳۶۸اشعار کی کل تعداد=

یں اس کی دو مزاحف ہے۔سالم صورت میں ی بحر مستعمل ن ہ ہیں یعنی: ہبحریں مستعمل

بحر مضارع مثمن اخرب۔۱بحر مضارع مثمن اخرب مکفوف مقصور۔۲

ہے۔بحرمضارع مثمن اخرب کاوزن

بار۴ارکان: مفعول فاع لاتن وجاتا اور درمیان ہےاس وزن ک تحت مصرع دوحصوں میں تقسیم ہ ے

یںکیا اس وزن ہے۔میں وقف آتا غالب ن اس وزن کو زیاد استعمال ن ہ ہ ے ہے۔ ہمثلا: یں ۔میں ان کی تین غزلیں موجود ہ

ہ میں اور بزم م س یوں تشن کام آئوں۱ ے ے ۔

اتھ دھو بیٹھ ا آرزو خرامی۲ ے حاصل س ہ ے ۔

؍بحرمضارع مثمن اخرب مکفوف)مقصو محذوف(

؍ارکان: مفعول، فاع لات ،مفاعیل)فاع لن فاع لات(

Page 663: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

… ا ایت سبک رفتار وزن اس بحر کا چلن شعرا میں عام ر ہےی ن ہ ہے۔ ہ ہون ک یں کثیر الاستعمال ی ےغالب ن پچپن غزلیں اس وزن میںک ے ہ ۔ ہ ہ ے

ےلحاظ س اس کانمبر دوسرا اس بحرمیں غالب ک اشعار کی تعداد ہے۔ ے( ہے۔تین سو س زائد (۲۹۹ے

یں ور غزلیں اس بحر میںلکھی گئی ۔غالب کی درج ذیل مش ہ ہ

ہےگلشن میں بندوبست ب رنگ دگر آج ہ

ہےقمری کاطوق حلق بیرون در آج ) (۳۰۰ہ

یں م مریض عشق ک بیمار دار ہلو ے ہ

و تو مسیحا کا کیا علاج ) ہاچھااگرن (۳۰۱ہ

ہمنظور تھی ی شکل تجلی کو نور کی

ور کی ) ہقسمت کھلی تر قد و رخ س ظ ے (۳۰۲ے

یں جس ےآئین کیوںن دوں ک تماشاک ہ ہ ہ ہ

یں جس ) اں س لائوں ک تجھ سا ک ےایسا ک ہ ہ ے (۳۰۳ہبحر رمل:

وزن: فاعلاتن فاعلاتن فاعلاتن فاعلاتنوتا البت اس س ت کم استعمال ےی وزن اردوشاعری میں ب ہ ہے ہ ہ ہ

یں ت زیاد مستعمل ۔حاصل شد اوزان ب ہ ہ ہ ہ

یں: ہبحر رمل کی مزاحف بحریں درج ذیل

محذوف۔۱ ؍بحر رمل مثمن مقصور

Page 664: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

مقصور ؍ارکان: فاعلاتن فاعلاتن فاعلاتن فاعلات

ہر مصرع کاآخری رکن فاعلات)مقصور( یافاعلن)محذوف(( ہے۔وسکتا (۳۰۴ہ

ےبحر رمل میں ک گئ اشعار کی کل تعداد ہے۔ درج ذیل غزلیں۵۱۹ہےیں: ی گئی ہبھی اسی وزن میں ک ہ

و گئیں اں کچھ لال وگل میں نمایاں ہسب ک ہ ہ

و گئیں اں وں گی ک پن ہخاک میں کیا صورتیں ہ ہ ہ

(۳۰۵)وا سرد جو بازار دوست ہےآمد خط س ہ ے

ہدود شمع کشت تھا شاید خط رخسار دوست

(۳۰۶)ہے نقش فریادی کس کی شوخی تحریر کا

ر پیکر تصویر کا ن ہکاغذی پیر ہ ہے

(۳۰۷):بحر رمل مسدس مقصوریا محذوف۔۲

یاارکان: فاعلاتن فاعلاتفاعلاتن فاعلاتن فاعلن

Page 665: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ر مصرع کاآخری رکن فاعلات)مقصور( یا فاعلن ےاس بحر میں ہوسکتا غالب ک ایک شعر میںدونوں صورتوں کااجتماع ہے۔)محذوف( ے ہے۔ ہ

و جس کی امید)مقصور( ہمنحصر مرن پ ہ ے

)محذوف() ی ےناامیدی اس کی دیکھا چا (۳۰۸ہغالب کی غزل:

( ہے۔’’پھر مجھ دید تر یاد آیا‘‘ بھی اسی بحر میں ہ (۳۰۹ےےاس بحر ک ایک مصرع میں فاعلن اور دوسر میں فاعلات ے ے

ےلاناجائز ی ایک کثیر الاستعمال بحر علام اقبال ن اپنی تین مثنویوں ہ ہے ہ ہے۔، پس چ باید کرد ک لی اسی بحر کاانتخاب ےاسرار و رموز ،جاویدنام ے ہ ہہے۔کیا مثنوی مولاناروم بھی اسی بحر میں غالب کی درج ذیل غزل ہے۔

نگ دیکھا جاسکتا ہے۔میں اس بحر کاآ ہ

ےغیر لیں محفل میں بوس جام ک ے

یں یوں تشن لب پیغام ک ےم ر ہ ہ ہ

ےرات پی زمزم پ م اور صبح دم ہ

ےدھوئ دھب جام احرام ک ہ ے ے

ےعشق ن غالب نکما کر دیا

م بھی آدمی تھ کام ک ) ےورن ے ہ (۳۱۰ہ

ہےکوئی دن گر زندگانی اور

م ن ٹھانی اور ) ہےاپن جی میں ے ہ (۳۱۱ے

Page 666: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

:بحر رمل مثمن مخبون۔۳مشعث مقصور( مقصور ؍ارکان: فاعلاتن فاعلاتن فعلن)مقطوع ؍

ہےاس بحر ک صدر، ابتدامیں سالم یا مخبون آسکتا دوسراور ے ہےتیسرارکن)حشو( لازما مخبون آتا اور عروض و ضرب چار وزن پر

( یں ۔آسکت ہ (۳۱۲ےمثلا:

ائ تماشا ک ن عبرت ن ذوق ہب دلی ہے ہ ہ ے ہ ے

ائ تمنا ک ن دنیا ن دیں ہبیکسی ہے ہ ہ ے ہ

دونوں مصرعوں میںمخبون کی مثال:ا ہوس گل کاتصور میں بھی کھٹکا ن ر ہ ہ

ےعجب آرام دیا ب پر و بالی ن مجھ ) ے (۳۱۳ےمشعث مقصور۔۴ محذوف ؍بحر رمل مسدس مخبون)مقطوع (؍

ارکان:فاعلاتن فعلن)مقطوع(فاعلن)محذوف(

فعلان) مشعث مقصور(فعلان)مقصور(

غالب یں ۔اس بحر ک بھی صدر و ابتدامیں سالم یا مخبون رکن آسکت ہ ے ےیں ۔ک درج ذیل شعر میںچاروں صورتیں موجود ہ ے

ہے تجلی تری سامان وجوو)مخبون مقصور(یں)مخبون محذوف( ہذر ب پر تو خورشیدن ے ہ

( ۔اردو میں ی بحر نادرالاستعمال (۳۱۴ہ

Page 667: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

:بحر رمل مشکول۔۵ارکان: فعلات فاعلات فعلات فاعلاتن

ہےرکن سالم فاعلان س فعلات مشکول ایک رکن مشکول اور ےہایک رکن سالم کل آٹھ ارکان ایک شعر میں آت یں ی بحر بھی کم مروج ۔ ے

ون کی خوبی موجود صوتیاتی لطف اور ہے۔ اس بحر میں دوپار ے ہ ہے۔م اس کو نبھانا اور غزل میں ہنغمگی ک لحاظ س ی بحر خوب تا ہے ہ ے ے

اں دوغزلیں اس بحر میں ہالتزام قائم رکھنا مشکل غالب ک ے ہےیں اس بحر میں لکھی گئی درج ذیل غزل اپن صوتیاتی مز ک ےموجود ے ے ۔ ہ

ہے۔اعتبار س اکثر گلوکاروں ن گائیگی ک لی منتخب کی ے ے ے ے

وتا ماری قسمت ک وصال یار ہی ن تھی ہ ہ ہ ہ

وتا ی انتظار ت ی ہاگر اور جیت ر ہ ے ہ ے

ہی مسائل تصوف ،ی ترا بیان غالب ہ

وتا ) م ولی سمجھت جو ن باد خوار ہتجھ ہ ہ ے ہ (۳۱۵ے

زج اس کی سالم و مزاحف بحریں: اشعار کی کل تعداد= ۲۸۹ہبحر ہے۔صوتی اعتبار س ی غالب کی پسندید بحروں میں س ایک اس ے ہ ہ ےزج لغت عربی میں ایت رواں دواں ،پرجوش اور نشاط انگیز ہکاوزن ن ہے۔ ہزج ک لغوی معنی خوش آئند آواز یاترنم وسرود یں ت ےدلکش آواز کوک ۔ہ ہ ے ہایک یں اورسالم بمعنی پوری بحر ت ۔ جب ک مثمن عربی میں آٹھ کوک ہ ے ہ ہ ہے

ہےشعر میں مفاعی لن آٹھ بار اور ایک مصرع میں چار بار آتا کل ےہے۔ ۲۸حروف کی تعداد

ےغالب ن اس بحر ک مختلف اوزان میں صوتی تاثر س لبریز ے ےیں مثلا: ی ہغزلیں ک ہ

Page 668: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ش پ دم نکل ر خوا شیں ایسی ک ےزاروں خوا ہ ہ ہ ہ ہ ہ

ت نکل مر ارمان لیکن پھر بھی کم نکل ) ےب ے ے (۳۱۶ہ

د اس قدر جس باغ رضواں کا ہستائش گر زا ہے

م ب خودوں کی طاق نسیاں کا ) ےو اک گلدست ہ ہے ہ (۳۱۷ہ

تا ہےاسد بسمل کس انداز کا قاتل س ک ہ ے ہے

(۳۱۸تومشق ناز کر،خون دو عالم میری گردن پر )زج کی مزاحف ہغالب کابیشتر مترنم کلام اسی بحر میں بحر ہے۔

زج مثمن زج مثمن اخرب مکفوف محذوف ومقصور، ہبحروں میں ہزج مثمن اخرم اشتر زج مسدس اخرب محذوف ومقصور، ہاخرب، ہ

یں زج مسدس محذوف مقصور الآخرو غیر مقبول ۔محذوف الاآخر اور ہ ہ ہ ےان بحور میں غالب ک درج ذیل اشعار کی نغمگی کو محسوس

ہے۔کیاجاسکتا

ےبازیچ اطفال دنیا مر آگ ے ہے ہ

ےوتا شب و روز تماشا مر آگ ے ہے ہ

ےچھوڑا م نخشب کی طرح دست قضا ن ہہ

وا تھا نوز اس ک برابر ن ہخورشید ہ ے ہ

زج مثمن اخرب مکفوف مقصور محذوف( ہ)بحر

(۳۱۹)

Page 669: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

(۳۲۰)ذکر اس پری وش کا اور پھر بیاں اپنابن گیا رقیب آخر تھا جو راز داں اپنا

ےعشق س طبیعت ن زیست کا مزا پایا ے

درد کی دوا پائی، درد لا دوا پایا

زج مثمن اشتر( ہ)بحر

(۳۲۱)

(۳۲۲)ہےوس کو نشاط کار کیا کیا ہ

و مرنا تو جین کا مزا کیا ےن ہ ہ

زج مسدس مقصور محذوف( ہ)بحر

(۳۲۳)

۱۴۰بحر مجتث: اشعار کی کل تعداد=ےصوتی ترنم ک لحاظ س ی بحر بھی اکثر شعرا ک استعمال میں ہ ے ے

اس ک یں ی ی بحر بھی اپنی اصلی حالت میں سالم مستعمل ن ےر ۔ ہ ہ ہے۔ ہیں: ہارکان درج ذیل

ر مصرع میں دوبار( ےمس تفع لن فاعلاتن) ہ

Page 670: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

یں: ہڈاکٹر محمداسلم ضیا اس بحر کی بابت لکھت ے

اں ہ’’ … ی بحر روانی اور زور کی حامل ی بحر سب شعرا ک ے ہ ہے۔ ہیں اس میں ۔بکثرت مروج غالب کی پندر غزلیں اس وزن میں ہ ہ ہے۔

وئی غزلیں گلو کاروں ہموسیقیت کی فراوانی اس وزن میں لکھی ہے۔(‘‘ وتی ہے۔اورموسیقاروں کو نوک زبان (۳۲۴ہ

ت زیاد استعمال اں ب ہاس بحر کی مزاحف صورتیں اردوشعرا ک ہ ہ ے: مثلا غالب ک درج ذیل اشعار ملاحظ کیجی یں ےوتی ہ ے ۔ ہ ہ

بحر مجتث مثمن مخبون:

ےتم اپن شکو کی باتیں ن کھو د کھو دک پوچھو ہ ے ے

ہےحذر کرو مر دل س ک اس میں آگ دبی ہ ے ے

)مفاعلن فعلاتن مفاعلن فعلاتن((۳۲۵)

؍بحر مجتث مثمن مشعث مخبون: محذوف مقصور

ہمثال ی مری کوشش کی ک مرغ اسیر ہے ہ

م خس آشیاں ک لی ےکر قفس میں فرا ے ہ ے

ےنوید امن بیداد دوست جاں ک لی ے ہے

ی ن طرز ستم کوئی آسماں ک لی ےر ے ہ ہ

Page 671: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

(۳۲۶)۱۲بحر متقارب مثمن سالم: اشعار کی کل تعداد=ےمولوی نجم الغنی رام پوری کی رائ میں:

ت ے‘‘ ی بحر اکثر مثمن سالم مستعمل تقارب اور متقارب اس لی ک ہ ے ہے۔ ہیں… اس کوشعرائ فارسی ن ےیں ک اس میں وتد اور سبب نزدیک ے ہ ہ ہ

(‘‘ یں ت استعمال کیا شعرائ ریخت بھی اس کو پسند کرت ۔ب ہ ے ہ ے ۔ (۳۲۷ہنگ ک ر شعر میںآٹھ بار آتا آ ےاس بحر کا رکن فعولن جو ہ ہے۔ ہ ہے

وئ ہے۔اعتبار س اس بحر میں رقص وسرود کی کیفیت سرایت کی ے ہ ے ےیں بالخصوص اس بحر پر ۔دیوان غالب کی تین غزلیں اسی بحر میں ہ

ور ت مش نگ کی وج س ب ہے۔مبنی ی غزل اپن صوتی آ ہ ہ ے ہ ہ ے ہ

یں اں ترا نقش قدم دیکھت ہج ے ہ

یں ہخیاباں خیاباں ارم دیکھت ے

م بھیس غالب ہبنا کرفقیروں کا

یں ) ل کرم دیکھت ہتماشائ ا ے ہ (۳۲۸ے۸۴بحر خفیف: اشعار کی کل تعداد=

ہغالب کی پسندید غنائی بحروں میں بحر خفیف کو بھی شمارےکیاجاسکتا فارسی اور اردو کی معرک آرا مثنویاں مثلا میر کی ’’دریائ ہ ہے۔

ر عشق‘‘ حالی کی ’’حب وطن‘‘ اور ’’مرثی ہعشق‘‘ اور شوق کی ’’ز ہیں مرزا غالب ک دیوان میں نو غزلیں اس بحر ےغالب‘‘ اسی وزن میں ۔ ہ

( یں ی گئی ۔میں ک ہ (۳۲۹ہور غزلیں ملاحظ کی ہاس سلسل میں غالب کی درج ذیل مش ہ ے

یں: ہجاسکتی

وا کر کوئی ےابن مریم ہ

Page 672: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ےمیر دکھ کی دوا کر کوئی ) (۳۳۰ے

یں آتی ہکوئی امید بر ن

یں آتی ) (۳۳۱ہکوئی صورت نظر ن

وا ہدردمنت کش دوا ن ہ

وا ) وا، برا ن ہمیں ن اچھا ن ہ ہ ہ (۳۳۲ہہے۔غالب کو اوزان و بحور ک فن کاران استعمال پر قدرت حاصل ہ ےےانھوںن اس بات کاخاص خیال رکھا ک اوزان کو شاعری ک خیال ہ ہے ے

نگ کرک انداز بیان کو ندرت اور طرفگی کاذریع م آ ہومزاج س ے ہ ہ ےے۔بنایاجائ

نظام ردیف وقوافی:ہاسلوبیات غالب ک صوتی محاسن میں قافی و ر دیف کافنکاران ہ ے

ہاستعمال قابل دید انھوںن قافی و ردیف ک توسط س ن صرف غزل ے ے ہ ے ہے۔نگ کی ایک ایسی فضا یئتی امکانات کو وسیع کیا بلک نغم و آ ہک ہ ہ ہ ے

ےتخلیق کی ک ان ک منفرد شعری اسلوب اور ’’انداز بیان کاقائل ہہے۔وناپڑتا ہ

ہشعرو غزل ک غنائی تاثر کو ابھارن میں قافی وردیف کلیدی ے ےیں ایسی آوازیں جن کاصوتیاتی تاثر صرفی، نحوی اور ۔کردار ادا کرت ہ ے

یں اسلوب کی لاتی ، قافی ک ۔معنوی اختلاف ک باوجودیکساں ر ہ ہ ہ ہے ےت زور ہجمالیاتی صفات ک تعین میں ترنم اور نغمگی کی ضرورت پر ب ے

ی س ےدیاگیا کلاسیکی ادب میں تو قافی پیمائی صرف شاعری ہ ہ ہے۔ہمخصوص ن تھی بلک اسالیب نثر کی علمیت اور قدر و قیمت کامعیار ہ

ےبھی اسی حوال س متعین کیا جاتاتھا تمام زبانوں ک کلاسیکی شعر و ۔ ے ے

Page 673: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

نگ و شعریت ہادب میں قافی کا چلن عام تھا اور اس کابنیادی مقصدآ ے۔میںاضاف تھا بقول سید عابد علی عابد: ہ

غزل شعر غنائی کی ایک ہے۔’’موسیقی اورشعر کا چولی دامن کاساتھ ےصنف اورجیسا ک شمس قیس ن تصریح کی ،عاشق غزل سرا ک ہے ے ہ ہے

نگ ونابھی ضروری قافی غزل میںلحن اور آ ہلی سماع درست ہ ہے۔ ہ ےم دوسر مصرع ک وتی ک ےپیداکرتا مصرعوں کی ترتیب ایسی ے ے ہ ہ ہے ہ ہے۔ی یںاور جب قافی آتا تو دل کو ایسا ہآخر میں قافی کاانتظار کرت ہے ہ ہ ے ے

وتا جس طرح موسیقی میں سم ک ٹھیک اپنی جگ پر ہانبساط حاصل ے ہے ہیں و مصرعوں وت وتا علاو ازیں قافی میں جو حروف ہآن س ہ ے ہ ے ہ ہے۔ ہ ے ے

(‘‘ یں ۔ک الفاظ کاغنائی مزاج متعین کرت ہ ے (۳۳۳ےجی کو اگر اں تک اردو زبان کاتعلق تو اس کی حروف ت ہج ہے ہ

وں کی صورت میں بانٹا جائ تو غنائی اور صوتی اعتبار س ان ےگرو ے ہاس حوال س سیدعابد علی وتا ےمیں قافی کا سا ربط محسوس ے ۔ ہے ہ ے

جی میت رکھتا جو بعنوان’’ حروف ت ت ا ہعابد کاایک تحقیقی مضمون ب ہے ہ ہوا اس مضمون میں و رقم طراز میت‘‘ مخزن میں شائع ہکی غنائی ا ۔ ہ ہ

: ہیں ک ہ

وگا ک ان کی ر جی کی ترتیب پر غور کرن س ظا ہ‘‘اردو میں حروف ت ہ ہ ے ے ہوں کی تعین بیشتر مخارج صوتی ک اعتبار س … ہےسلسل بندی یاگرو ے ے ہ ہ

ر سلسل یا گرو ہر سلسل اور گرو کی اندرونی ترتیب غنائی … ہ ہ ہے ہ ے ہےمخارج صوت ک ایک خاص دائر س تعلق رکھتا لیکن اس گرو ک ہ ہے ے ے ے

ر حرف کو ایک سر ہحروف کی اندرونی ترتیب اس طرح کی گئی ک ہ ہے(‘‘ (۳۳۴ہے۔مان لیاگیا

ر قسم کاسر ر قسم کی آواز اور اں ہ’’ا‘‘ س ل کر’’ی‘‘ تک ی ہ ہ ے ے ہے۔موجود دنیاکی تمام زبانیں تحریر وتقریر اور اصناف شعری کو پر تاثیر

یں کیونک قافی کی مدد ی ےبنان ک لی قافی پیمائی کوپسند کرتی ر ہ ہ ہ ہ ے ے ےہس بات شعر کی طرح دل میں اتر جاتی بلک اکثر تو ایک مصرع ہے ےنچ جاتا گویا قافی معنی ن دوسر قافی تک پ ی قاری کاذ ہسنت ہے۔ ہ ے ے ہ ہ ے

ہے۔میںضبط ،وسعت اور معنویت کو اجاگر کر دیتا

Page 674: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ےبحرالفصاحت میں ردیف و قافی کی وضاحت ک ذیل میں تحریر ہ۔یں ہ

یں اصطلاح میں ۔ لغت میں قافی ک معنی پیچھ آن وال ک ہ ے ے ے ے ے ےہقافی چند حروف معین کا نام جو مطلع غزل و قصید وابیات مثنوی ہے ہ

ر مصرع ک آخر میں اور قطع و باقی اشعارغزل و قصید ک ےک ہ ہ ے ہ ےیںاور مستقل ہمصرع ثانی ک آخر میں الفاظ مختلف ک اندر مکرر آت ے ے ہ ے

وتا … قافی کااطلاق نو حروف پر وت یں ہے۔ن ہ ے ے ہ ہ

ردف۔۱قید۔۲تاسیس۔۳دخیل۔۴روی۔۵وصل۔۶مزید۔۷خروج۔۸ہنائر۔۹

یں… ی بھی خیال ر ک وناضروری ن ہلیکن ان سب حروف کا جمع ہے ہ ہ ہےحروف روی اصل قافی اسی پر قافی منحصر باقی آٹھ حرفوں ک ہے ہ ہے۔ ہ

( ہے۔لان ن لان کاشاعر کو اختیار ے ہ (۳۳۵ےیں: ہردیف ک بیان میں فرمات ے ے

… ردیف اس ہے’’پوشید ن ر ک ردیف کو شعرائ عجم ن اختراع کیا ے ے ہ ہے ہ ہوتا ایک مستقل ہے۔لفظ کا نام جو قافی ک بعد آتا اور دو قسم پر ہ ہے ے ے ہے

دوسرا غیر و ۔ک برا استقلال حقیقی آخر ابیات میں بقید مکرر وارد ہ ہ ہہمستقل… جو قافی معمول تحلیلی میں پایاجائ ک نصف لفظ کو قافی ہ ے ہ

Page 675: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

و یا ور ی لفظ خوا کلم رائیں… مگر باتفاق جم ہاور نصف کو ردیف ٹھ ہ ہ ہ ہ ہوتا اور معنی شعر ک اس س ےکلام، مستقل اور متحداللفظ و المعنی ے ہے ہ

(‘‘ وت یں یں ک ب اس ک تمام ن وت ے۔ایس متعلق ہ ہ ے ے ہ ہ ے ہ (۳۳۶ےنگ اور ردیفوں کی تکرار س شعر کاصوتی حسن ےقاافیوں ک آ ہ ے

ی جاسکتی ہےکئی گنا بڑھ جاتا اگرچ ردیف ک بغیر بھی غزل ک ہ ے ہ ہے۔یں لیکن اس میں ہشعری روایت میں غیر مردف غزلیں اکثر موجود

یںک تکرار ردیف س قافی کی غنائیت اور مصرعوں ےکوئی شب ن ے ہ ہ ہےکاصوتی مرتب کئی گنا بڑ ھ جاتا سیدعابد علی عابد ک خیال میں ہے۔ ہوتا ان کی رائ میں: ےردیف و قافی س غزل کاغنائی ٹھاٹھ متعین ہے۔ ہ ے ہ

میت کاانداز اس س لگایاجاسکتا ک ہ’’ردیف کی صوتی اور غنائی ا ہے ے ہ ہیں و یا تو ردیف استعمال کرت ےجوشعرا موسیقی ک رموز س آگا ہ ہ ہ ے ے

یں ک روی کی وج س یا اور کسی ےیں یاقافی کی شکل ایسی رکھت ہ ہ ہ ے ے ہ(‘‘ وتی ہے۔بناپر ردیف کی سی صورت پیدا (۳۳۷ہ

یئت پر اعتراضات داغ گئ اور غزل ک مقابل ےجب غزل کی ے ے ہےنظم و آزاد نظم کو لاکھڑا کیاگیا تو قافی وردیف اور وزن و بحر کودنیائ ہ

ہشعر س خارج کرن پر بھی زور دیاگیا بالخصوص غزل کی بابت ی ے ے۔سوال اٹھایا گیا ک قافی وردیف ک بغیر غزل کاوجود کیا حیثیت رکھتا ہے ے ہ ہ

یں: ہشمس الرحمن فاروقی لکھت ے

یئت ہ’’بلاشب غزل اردو کی محبوب ترین صنف شاعری اور غزل کی ہے ہہخوب صورت ترین اور نازک ترین لیکن بنیادی حیثیت س قافی اور ے

یں… بغیر قافی اور ردیف ک بھی غزل ےردیف کی پابندی ضروری یان ہ ہ ہےیں لکھی جائ گی جب تک ب قافی و ردیف غزل ن یں ےوسکتی یا ن ہ ہ ے ۔ ہ ہے ہ

ہےیئت ک مسئل پر اردو شاعری کی نظر محدود اور مشکوک ر ہ ے ہ(‘‘ (۳۳۸۔گی…

ےمغربی ادبیات بالخصوص ملٹن اور کالرج ن ان پابندیوں ک خلاف ےاں ہآواز اٹھائی لیکن غزل کا تعلق خالصتا مشرقی شعریات س ج ہے ے

یں ک و شعر اور موسیقی تمام اس لی کرت ہشاعر ردیف وقوافی کاا ہ ہ ے ے ہیں صوفی شعرا قوالی اور سماع می رشت کو خوب سمجھت ۔ک با ہ ے ے ہ ے

Page 676: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

یں جب ک ہک ذریع مسائل تصوف کوغنائی انداز میں بیا ن کرت ر ہ ہے ے ے ےوئ می ربط کو محسوس کرت ےامیر خسرو ن شعر اورموسیقی ک با ہ ے ہ ے ے

۔ردیف وقافی ک برمحل استعمال س شعر کو نغم بنا دیا ہ ے ے ے

رطرح اں ہصوتی اعتبار س غالب کی غزل کامطالع کیاجائ تو ی ہ ے ہ ےاں لطیف آوازوں ر طرح کی آواز سماعت س ٹکراتی ی ہکا سر اور ہے۔ ے ہ

یں اور تیزصدائوں س ترتیب دی گئ سدھ ےپر مبنی کومل سر بھی ے ے ہیں اور پر شور اور ہسر بھی،نازک و لطیف، نرم اور لوچ دار آوازیں بھی

وئ نگ صدائیں بھی غالب ن صوتیاتی امکانات کو وسعت دیت ےپرآ ہ ے ے ۔ ہہردیف و قافی ک استعمال کو فن بنادیا اگر ردیف وقافی میں ربط اور ہے۔ ے ہ

نچ جاتا اسلوبیات یں پ یں س ک و تو شعر کامرتب ک نگی موجود ہے۔م آ ہ ہ ے ہ ہ ہ ہ ہون منت ۔غالب کی جدت ان ک منفرد نظام ردیف و قوافی کی مر ہے ہ ے

: ہبقول ڈاکٹر سیدعبدالل

ے’’ غزل کی شیراز بندی میںقافی ردیف کابڑاحص غالب ن ردیف ک ے ہے۔ ہ ہ ہہے۔معامل میں بھی تناسب اور اعتدال کا بڑا خیال رکھا غالب کی غزل ے

ےکی ردیف ان ک مضمون ک وقا ر اور ان ک جذب کی صمیمیت کابڑا ے ے ےیجان ہخیال رکھتی ان کی ردیف میں و ب ضرورت دھماچوکڑی اور ے ہ ہے… غالب ن یں جوغالب ک زمان کی غزل میں عموما پایاجاتا ےموجودن ہے ے ے ہت کم کوشش کی اور ی ان ک حسن ےقافی س ردیف نکالن کی ب ہ ہے ہ ے ے ے

ری اور گونگی ہذوق کا ایک بین ثبوت کیونک ایسی ردیفیں عموما ب ہ ہےیں غالب قوافی ک معامل میں بھی انتخابیت ک اصول پر ےوتی ے ے ۔ ہ ہ

(‘‘ یں ۔کاربند (۳۳۹ہ ےردیفوں کی تکرار س غزل میں جوصوتی تاثر اور نغمگی پیدا

وئ غالب اپنی ایک غزل ک مقطع ےوتی اس کی طرف اشار کرت ے ے ہ ے ہ ہے ہیں: ہمیں فرمات ے

ہےی غزل اپنی مجھ جی س پسند آتی آپ ے ے ہ

(۳۴۰ہے ردیف شعر میں غالب زبس تکرار دوست )

Page 677: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

و و درج دوم ک شعرا وا ےجس شعری ملک مبدا فیاض س عطا ہ ہ ہ ہ ے ہ ےقوافی سامن تا یں ک رست مرتب کرک شعر ن ےکی طرح قافیوں کی ف ۔ ہ ہ ے ہ

ناایک مصنوعی اور میکانکی عمل جب ک اعلی پائ ےرکھ کر شعر ک ہ ہے ہہک شعرا ک خیالات کی یورش نوع ب نوع قوافی کو منظرعام پر لاتی ے ے

ور ک ان کا ی فرماناتھا: ہ امرا ء القیس ک بار میں مش ہ ہے ہ ے ے ہے۔

ٹاتا اور دور یں،یوں جوم کرک آت ہ’’ میں قوافی کو جب و مجھ پر ہ ے ے ہ ہوئی ٹڈی دل کو مار کر وں جیس کوئی شریر چھوکرا گرتی ہکرتا ے ہ

(‘‘ ے۔ٹائ (۳۴۱ہار خیال ہغالب مرزاتفت ک نام ایک خط میں اپن نظری فن کی بابت اظ ہ ے ے ہ

یں: وئ لکھت ہکرت ے ے ہ ے

و نستی آتی ک تم مانند اور شاعروں ک مجھ کو بھی سمجھ ہ’’ کیا ے ے ہ ہے ہاس ک قوافی لکھ لی اور ےک استاد کی غزل یا قصید سامن رکھ لیا ے ۔ ے ہ ہبچپن میں جب میں ہ۔قاقیوں پر لفظ جوڑن لگ لاحول ولاقو الا بالل ۃ ے۔ ےوں، لعنت مجھ پر اگر میں ن کوئی ریخت یا اس ک ےریخت لکھن لگا ہ ے ہے ہ ے ہ

وں صرف بحر اور ردیف قافی دیکھ لیا ور ہقوافی پیش نظر رکھ لی ۔ ہ ےہےاس زمین میں غزل قصید لکھن لگا… بھائی شاعری معنی آفرینی ے ہ

(‘‘ یں ہے۔قافی پیمائی ن ہ (۳۴۲ہ ےفنی لحاظ س غالب کی غزل میں قوافی کاچنائو موزوں اور

ےردیفوں کی تکرار برمحل انھوں ن تقریبا چالیس غزلوں میں ایس ے ہے۔یں جن کاآخری حرف’’الف‘‘ دیوان غالب ہے۔قوافی استعمال کی ہ ے

ر‘‘ کی روشنی میں محمد شفیق درج ذیل اعدادوشمار پیش ہ’’نسخ طا ہیں: ہکرت ے

ہے۔ ۱۳۷۳ے غزلیں لکھیں جن ک اشعار کی تعداد ۱۸۳ےغالب ن کل ۔

ہے۔ ۴ےبغیر ردیف ک غزلوں کی تعداد ۔

(۴۰قوافی کاآخری حرف الف )غزلوں کی تعداد۔(۷آخری حرف ب)غزلوں کی تعداد۔

Page 678: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

(۵آخری حرف ت)غزلوں کی تعداد۔(۵آخری حرف د)غزلوں کی تعداد۔(۳۵آخری حرف ر)غزلوں کی تعداد۔(۴آخری حرف ز)غزلوں کی تعداد۔آخری حرف س)چھ اشعار پر مبنی ایک غزل(۔ اشعار پر مبنی ایک غزل(۱۳آخری حرف ش)۔ ایک غزل(۱۷آخری حرف غ)کل اشعار۔(۲آخری حرف ک)غزلوں کی تعداد۔(۷آخری حرف ل)غزلوں کی تعداد۔(۸قوافی کاآخری حرف م)غزلوں کی تعداد۔(۱۱آخری حرف ن)غزلوں کی تعداد۔(۴آخری حرف و)غزلوں کی تعداد۔ون وال قوافی)غزلوں کی تعداد ۔ ے پر ختم ے ہ (۵ہون وال قوافی) غزلوں کی تعداد۔ ےی پر ختم ے (۱۷ہون وال قوافی)غزلوں کی تعداد۔ ے پر ختم ے ہ (۳۴۳)(۷ے

وتی جوقافی ک آخر میں بار بار ےقافی کی بنیاد حرف روی پر ے ہے ہ ےم غالب کی پسندید آوازوں کاتعین کریں تو رایا جاتا اگر ہد ہ ہے۔ ہ

یں ان رست میں شامل کر سکت ۔الف،ر،ی،ش اور ن کو اس ف ہ ے ہہے۔آوازوں کوصوتیاتی اعتبار س شیریں اور مترنم قرار دیا گیا غالب کی ےنگ انھی اصوات کی خوب صورتی س ترتیب پاتا کیونک ان ہغزلوں کاآ ہے ے ہیں بلک ان آوازوں یں نگ ن نگ غنائیت س بھرپور ی بد آ ہمصوتوں کاآ ہ ہ ہ ہ ہے۔ ے ہ

ےک امتزاج س دیگر آوازوں میں بھی جھنکار،گونج اور موسیقی کی ے

Page 679: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ہمدھرتانوں کاامکان بڑھ جاتا درج ذیل اشعار میں غالب کی پسندید ہے۔: نگ ملاحظ کیجی ےآوازوں اور ان پر مبنی قافیوں کاآ ہ ہ

الف:و جانا ہعشرت قطر دریا میں فنا ہے ہ

و جانا ہدرد کا حد س گزرنا دوا ہے ے

م الل الل یں محروم ہاب جفا س بھی ہ ہ ہ ے

و جانا ) (۳۴۴ہاس قدر دشمن ارباب وفا

ےحسن غمز کی کشاکش س چھٹا میر بعد ے ے

ل جفا میر بعد یں ا ےبار آرام س ہ ہ ے ے

وتا حریف مئ مردافگن عشق ےکون ہے ہ

ے مکرر لب ساقی پ صلا میر بعد ) ہ (۳۴۵ہے

یں ت م س توغیر اس کو جفاک ہکی وفا ے ہ ے ہ

یں ت ہوتی آئی ک اچھوں کو برا ک ے ہ ہ ہے ہ

م اپنی پریشانی خاطر ان س ےآج ہ

یں ) ت یں پر دیکھ کیا ک ن جات تو ہک ے ہ ے ہ ے ے (۳۴۶ہر:

ہکیوں جل ن گیا تاب رخ یار دیکھ کر

Page 680: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

وں اپنی طاقت دیدار دیکھ کر ہجلتا

م آپ متاع سخن ک ساتھ یں ےبک جات ہ ہ ے

(۳۴۷لیکن عیار طبع خریدار دیکھ کر )

ا ان د ک و سمجھ ی خوش ر ہدونوں ج ہ ے ہ ے ے ہ

ہیاںآپڑی ی شرم ک تکرار کیا کریں ہ

ر مقام پ دور چار ر گئ ےتھک تھک ک ہ ہ ہ ے

(۳۴۸ہتیرا پتا ن پائیں تو ناچار کیا کریں )

ہےآگ س پانی میں بجھت وقت اٹھتی صدا ے ے

ہےر کوئی درماندگی میں نال س ناچار ے ے ہ

تا تھا اپنی زندگی میں ک ہمجھ س مت ک تو ہ ہہ ے

ہےزندگی س بھی میرا جی ان دنوں بیزار ) (۳۴۹ےش:

ہےظلمت کد میں میر شب غم کا جوش ے ے

ہےاک شمع دلیل سحر سو خموش ہے

ےم ن کیا حسن خود آرا کو ب حجاب ہے ے ے

وش ) ہےا شوق یاں اجازت تسلیم ہ (۳۵۰ےن:

ہالل ر ذوق دشت نوردی ک بعد مرگ ہے ہ

یں خود بخود مر اندر کفن ک پانو ےلت ے ہ ے ہ

Page 681: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

و ہغالب مر کلام میں کیونکر مز ن ہ ہ ے

وں دھوک خسرو شیریں سخن ک پانو ) ےپیتا ے (۳۵۱ہو گئیں اں کچھ لال وگل میں نمایاں ہسب ک ہ ہ

و گئیں اں وں گی ک پن ہخاک میں کیاصورتیں ہ ہ ہ

ہقید میں یعقوب ن لی گو ن یوسف کی خبر ے

و گئیں ) (۳۵۲ہلیکن آنکھیں روزن دیوار زنداں ۔ےی

وا ر میںنقش وفا وج تسلی ن ہد ہ ہ ہ

وا ہ ی و لفظ ک شرمند معنی ن ہ ہ ہ ہ ہ ہے

ا تھا ک اندو وفا س چھوٹوں ےمیںن چا ہہ ہ ہ ے

وا ) ہو ستمگر مر مرن پ بھی راضی ن ہ ہ ے ے (۳۵۳ہےنکت چیں غم دل اس کو سنائ ن بن ہ ے ہے ہ

اں بات بنائ ن بن ےکیا بن بات، ج ہ ے ہ ے

ہےک سک کون ک ی جلو گری کس کی ہ ہ ہ ے ہہ

ےپرد چھوڑا و اس ن ک اٹھائ ن بن ) ہ ے ہ ے ہ ہے (۳۵۴ہ اوزان وبحورکی طرح غالب کی غزل کانظام ردیف وقوافی بھیہےان ک کلام کی نغمگی ،موسیقیت اور ترنم میں اضاف کاباعث اور ے ے

ا بقول ڈاکٹر م کردار اداکر ر ر تجرب شعری کوآواز دین میں ا ہے۔ان ک ہ ہ ے ہ ہ ےعبادت بریلوی:

نگی نگ میں جو شگفتگی ،شادابی اور بلندآ ہ’’… غالب ن اپن وزن وآ ہ ے ے ےپیدا کی ، اپنی شاعری کو جس نغمگی اور موسیقیت س روشناس

یں ملتی ، اس کی مثال اردو شاعری میں ان س قبل ن ۔کیا ہ ے ہے

Page 682: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

وتا جیس ان ک فن میں ترنم ک چشم س پھوٹ ر ہےیوںمحسوس ے ے ے ے ے ہے ہیں غالب کا کمال ی ک و اپنی ہیں اور نغموں ک دریا س موجزن ہ ہے ہ ۔ ہ ے ے ہنگ ہشاعری میں اس صورت حال کو پیداکرک اس تجرب ک صوتی آ ے ے ے

(‘‘ یں… رائی کا کوئی ٹھکان ن یں جس کی گ ۔کو لاکھڑا کردیت ہ ہ ہ ہ (۳۵۵ےاں و مخارج ک اعتبار ےکلام غالب کا صوتی انداز ی ک ی ہ ہ ہ ہے ہ

ےس ،آوازوں ک اتار چڑھائو س موسیقی ک زیروبم کی تشکیل کرت ے ے ے ےون کی خوبی م کلام ےیں جس س اشعار میں نغمگی ک ساتھ ساتھ ہ ہ ے ے ہ

وجاتی اور اس سلسل میں ردیف وقوافی ان کی پوری ےبھی پیدا ہے ہیں مثلا: ہپوری معاونت کرت ے

اں ہو فراق اور و وصال ک ہ ہ

اں ہو شب و روز و ما و سال ک ہ ہ

ےفرصت کاروبار شوق کس

اں ہذوق نظار جمال ک ہ

ےتھی و اک شخص ک تصور س ے ہ

اں ) ہاب و رعنائی خیال ک (۳۵۶ہیا

ی تو ن سنگ وخشت ،درد س بھر ن آئ کیوں ےدل ہ ے ہ ہے ہ

میں ستائ کیوں زار بار،کوئی م ےروئیں گ ہ ہ ہ ے

یں یں، آستاں ن یں، در ن یں حرم ن ہدیر ن ہ ہ ہ

میں اٹھائ کیوں م ، غیر گزر پ یں ر ےبیٹھ ہ ہ ہ ہ ہ ے

ی! یں خدا پرست، جائو و ب وفا س ہاں و ن ے ہ ہ ہ ہ

و دین و دل عزیز اس کی گلی میں جائ کیوں ) ےجس کو (۳۵۷ہ

Page 683: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

یں بلک ہغالب کی ردیفیں ن صرف غزل کی صوتیات متعین کرتی ہ ہیں ان کی ردیفیں ب معنی نگ م آ ےمعنیات ک ساتھ بھی پوری طرح ۔ ہ ہ ہ ےم کردار ادا کرتی نظر یں بلک شعر کی معنوی تشکیل میں بھی ا ہآواز ن ہ ہ

یں ۔آتی ہ را وتا جب ک ردیف ک حروف ظا ہقافی معنوی تبدیلی کامحرک ے ہ ہے ہ ہ

وسکت لیکن اگر ردیف معنوی تبدیلی میں یں ےکسی حالت میں تبدیل ن ہ ہی ے۔اپناحص ادا کر تو اس شاعر ک اسلوب کی خوبی سمجھناچا ہ ے ے ے ہ

لی غزل ک حوال س ےبحرالفصاحت میں اس کی وضاحت غالب کی پ ے ے ہ: ہےکی گئی

: لی غزل میں’’کا‘‘ردیف ہے’’غالب کی پ ہ

ہےنقش فریادی کس کی شوخی تحریر کا

ر پیکر تصویر کا ن ہکاغذی پیر ہ ہے

یں آسکتا لیکن ’’کا‘‘کی جگ اورکوئی لفظ ن ج پر ہپوری غزل اسی ن ہ ہے ہوئ اگر معنوی تبدیلی پیداکی ےردیف میں بھی حروف برقرار رکھت ہ ے

(‘‘ ۔جائ تو ی ایک خوبی قرار پائ گی ے ہ (۳۵۸ے ےنظام ردیف و قوافی کی خوبیوں ک ساتھ ساتھ عیوب قوافی پرہبھی نظر رکھنا ضروری عیوب قافی میںاختلاف حروف حرکت روی، ہے۔

ی کی ہاختلاف حرکات ردف وقید، قافی معمول اور ایطا وغیر کی نشاند ہ ہہے۔گئی

ہےقافی حرف آخر اور اس س ماقبل کی حرکت کو فوقیت حاصل ے ہوتا جیس قاتل، قابل، کامل، فاضل میں لام میش ساکن ےحرف آخر ہے۔ ہ ہ ہ ۔یں بدل ل کی حرکت کسر پر قافی کامدار ی ن ہساکن اور اس س پ ہ ہے۔ ہ ہ ے ہ ےیں… قافی میںاگر کوئی التزام اختیار ہسکت باقی حروف بدل جاسکت ہ ے ے ے

وگا بلک شاعر کاالتزام قرار پائ گا جیس یں ےکر تو و داخل اصول ن ے ہ ہ ہ ہ ےوسکتا مثلا بقول غالب: ہےقاتل، کامل وغیر کاقافی ’’دل‘‘ ہ ہ ہ

ا یں ر ہعرض نیاز عشق ک قابل ن ہ ے

Page 684: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ا ) یں ر ہجس دل پ ناز تھا مجھ و دل ن ہ ہ ے (۳۵۹ہ’’دل‘‘ ہے۔اس شعر میں ’’قابل‘‘ کاقافی ہ

ہقافی کادولخت کرناعیب بھی اور خوبی بھی ی عمل اس طرح ۔ ہے ہو اور ایک ردیف میں مثلا بقول ۔وتا ک ایک لفظ کاایک جزو قافی میں ہ ہ ہ ہے ہ

غالب:وا ہ درد منت کش دوا، ن ہ

وا وا،برا ن ہمیں ن اچھا ہ ہ ہ

زنی ک دلستانی ہےر ہ ہے ہ

وا ) ہل ک دل، دلستاں روان ہ ے (۳۶۰ےل جز’’روا‘‘ کو قافی قرار دیا ‘‘ ک پ ہدوسر شعر میں لفظ’’روان ے ہ ے ہ ے

‘‘ کو ردیف کا جزو بنا دیاگیا ی عیب لیکن سلیق س ےاور ’’ن ے ہے ہ ہے۔ ہج پر موقوف ہے۔برتاجائ تو خوبی بن جاتا ی تمام تر ادائیگی اور ل ے ہ ہ ہے۔ ےہغالب ک شعر میںاس کو خوبی مانا جائ گا کیونک اس میں معنوی ے ے

( (۳۶۱ہے۔خوبی پیدا کی گئی ےردیف’’ا‘‘ میں موجودغالب کی درج ذیل غزل میں علم قافی ک ہ

یں سات اشعار پر ۔حوال س کچھ فنی نقائص منظر عام پر لائ جات ہ ے ے ے ے: ہےمبنی اس غزل کامطلع

وا ر میں نقش وفا وج تسلی ن ہد ہ ہہ ہ

وا ) ہ ی و لفظ ک شرمند معنی ن ہ ہ ہ ہ ہ (۳۶۲ہےہصوتی اعتبار س اگر اس غزل ک قوافی کو ترتیب دیاجائ تو و کچھ ے ے ے

:تسلی، معنی، افعی،راضی، تقوی، تسلی ، بھی، عیسی وں گ ےیوں ہہوغیر

ےوقت گزرن ک ساتھ ساتھ نظام ردیف و قوافی میںکچھ اصلاحات ےہکی گئیں بلک شعرا کو کچھ مراعات بھی دی گئیں تاک و خیالات کی را ہ ہ ہ

Page 685: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ےمیںقوافی کو رکاوٹ ن محسوس کریں مثلا ایس الفاظ جو’’الف‘‘ ہنگی کی بنیاد پر بطور قافی م آ یں آواز کی وت ‘‘ پر ختم ہاور’’ ہ ہ ہ ے ہ ہ

ہباندھن کی اجازت دی گئی اس طرح دید و شنید ک قوافی قبل وکعب ہ ے ہ ہ ےون وال الفاظ مثلا میرا،تیرا کاقافی یں یا پھر ’’الف‘‘ پر ختم ہوسکت ے ے ہ ہ ے ہم اں صوتی اعتبار س آوازوں کی ہسلمی اور لیلی لایاجاسکتا لیکن ی ے ہ ہے

نگی کو برقرار رکھاگیا بلک بعض صورتوںمیں بھاری آوازوں پر مبنی ہآ ہےالفاظ کو صورت بدل کر بطور قافی برتن کی مراعات دی گئیں جیس ے ہات‘‘ بطور قافی برتن کی رعایت دی گئی ’’ اتھ‘‘ کی جگ ہے۔شعرا کو ’’ ے ہ ہ ہ ہہخود کلام غالب س اس نوع کی مراعات قافی ملاحظ کی جا سکتی ہ ے

مثلا: ۔یں ہ

قوافیلیلی ؍کس کا

تا ک اس کاغیر س اخلاص حیف ےرشک ک ہ ہے ہ

ر کس کا آشنا تی ک و ب م ہعقل ک ے ہ ہ ہے ہ

ہےذر ذر ساغر م خان نیرنگ ہ ے ہ ہ

ائ لیلی آشنا ےگردش مجنوں ب چشمک ہ ہ

(۳۶۳)لیلی ؍مینا

ہےتغافل مشربی س ناتمامی بسک پیدا ہ ے

ہےنگا ناز چشم یار میں زنار مینا ہ

Page 686: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ائ مجنوں کا ےتصرف و حشیوں میں تصور ہ ہے

و عکس خال روئ لیلی ہےسواد چشم آ ے ہ

(۳۶۴)ات ؍ہبات

ادر مجھ بتلا ک مجھ ےنصرت الملک ب ہ ے ہ

ہےتجھ س جو اتنی ارادت تو کس بات س ے ہے ے

وبھلا، جس ک سبب س سردست ےخستگی کا ے ہ

ات س ہےنسبت اک گو ن مر دل کو تر ے ہ ے ے ہ

(۳۶۵)وئ صوتی اشتراک کی بنیاد پر ےاملائی اختلاف کو نظر انداز کرت ہ ےر ہقوافی ک استعمال کو جائز سمجھا جان لگا لیکن غالب کی غزل ’’د ے ہ ےوا‘‘ میں صوتی واملائی اختلاف موجود اور ہےمیں نقش وفا وج تسلی ن ہ ہ ہہ

یں وتا ک جب مطلع ک قوافی ’’تسلی‘‘ اور ’’معنی‘‘ ۔سوال ی پیدا ہ ے ے ہ ہے ہ ہ ےاس تناظر میں اس غزل ک قوافی تقوی اور عیسی کی ادائیگی کسہطور کی جائ گی اگر انھیں الف مقصور ک ساتھ پڑھاجائ تو قافی ے ے ہ ۔ ے

ےدم توڑتا اوراگر یائ معروف ک ساتھ پڑھیں تو لفظوں کادرست ے ہےیں اں اکثر شارحین بھی تذبذب کاشکار نظر آت ی تا یں ر ۔تلفظ باقی ن ہ ے ہ ۔ ہ ہ

Page 687: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ےاس ذیل میں ڈاکٹر شمس الرحمن فاروقی بحوال نظم طباطبائی لکھت ہہیں:

یں ا ہ’’ … خدا نظم طباطبائی ک درجات بلند کر ک شارحین میں و تن ہ ہ ہ ے ےمیت کوسمجھا انھوں ن ےجنھوں ن اس غزل میں قافی ک تلفظ کی ا ۔ ہ ے ے ے

۔لکھا

ہ’’قافی تقوی میں مصنف ن فارسی والوں کااتباع کیا ک و لوگ ہ ہے ے ہیں اس کو کبھی’’الف‘‘س ےعربی ک جس جس کلم میں’’ی‘‘ دیکھت ہ ے ہ ےیں تمنی وتمنا و تجلی و تجلی و ۔اور کبھی’’ی‘‘ ک ساتھ نظم کرت ہ ے ےیولی ودینی و دنیا بکثرت ان ک کلام میں یولی و ےتسلی و تسلی و ہ ہ

(‘‘ (۳۶۶ہے۔موجودوئ ےغالب کی فارسیت پسندی اور فارسی دانی کو مدنظر رکھت ہ ے

وئ تقوی اور یں ک غالب ن فارسی کی پیروی کرت ےم ک سکت ہ ے ے ہ ہ ے ہہ ہل زبان قواعد کی اں بھی ا وگا ی ہعیسی کو بطور قافی استعمال کیا ہ ۔ ہ ہ

یں مثلا وں ک نکالن کو ترجیح دیت ہپابند ی کی بجائ زبان میں نئی را ے ے ے ہ ےےاکثر’’عروضیوں ک خیال میں غزل اور قصید ک دوسر تیسر شعر ے ے ہ ےیں مگر ی قاعد ن فارسی میں ی اوپر والاقافی مکرر لانادرست ن ہمیں و ہ ہ ہ ہ ہ

اروت ماروت والی غزل ا ن اردو میں، حافظ شیرازی کی ہمسلم ر ہ ہے ہر یں ب رگز اس قاعد کی پابندی ن ہاورعرفی ک قصید دیکھ لو ہے۔ ہ ے ہ ے ے

ہکیف اردو میں اگر مطلع تکرار جلی س محفوظ تو بقی اشعار میں ہے ے(‘‘ یں ۔کچھ مضائق ن ہ (۳۶۷ہ

ہےغالب ن قافی ک ط شد اصولوں کی بیشتر پابندی کی لیکن ہ ے ے ہ ےوئ اس جائزبھی قرار یں و مراعات قافی کاحق تسلیم کرت یں ک ےک ے ہ ے ہ ہ ہ ہ

یں: یں مثلا ایک خط میں لکھت ہدیت ے ہ ے

وا… ی ہ’’… پچاس شعر ک قصید میںایک شعر ایسالکھا تو کیا غضب ہ ے ے(‘‘ ہے۔دستور قدیم س (۳۶۸ے

یں: ہڈاکٹر محمداسلم ضیا لکھت ے

Page 688: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

اں اصلی اور غیر اصلی قافیوں ہ’’ ایطا اساتذ اردو ک کلام موجود ج ہے ے ہیں بلک ل فن جائز رکھت یںکیاگیا ایطائ خفی کو اکثر ا ہکاامتیاز ن ہ ے ہ ے ۔ ہیں یعنی ایس قافی ےایطائ جلی کی مثالیں بھی بکثرت پائی جاتی ے ہ ےیں جن میں زوائد یعنی)علامت جمع یا تانیث یا ہاستعمال کی گئ ے ے

(‘‘ تا یں ر ( دور کر دی جائیں تو قافی ن ۔علامت صیغ ہ ہ ہ (۳۶۹ہےمثال ک طور پر غالب کی اس غزل ک مطلع میںالف زائد ایک ے ے

: ہےی طرح کا ہ

ےنکت چیں غم دل اس کو سنائ ن بن ہ ے ہے ہ

اںبات بنائ ن بن ) ےکیا بن بات ج ہ ے ہ (۳۷۰ےنمابنا کر فیصل صادرکرسکت ل زبان اپن ذوق کو را اں بھی ا ےی ہ ہ ے ہ ہ

ہیں بقول نظم طباطبائی:ل زبان کامذاق وتا لیکن ا ہ’’بعض الفاظ میں قاعد کی رو س ایطاء ہے ہ ے ہ

و تو … اصلی وزوائد کااستعمال فارسی میں ہاس صحیح سمجھتا ہے ےیں وج ی ک … اردو وال تو ان الفاظ کوغیر مرکب سمجھت ہواکر ہے ہ ہ ۔ ہ ے ے ے ہ

(‘‘ یں وت ۔ان لوگوں ک مذاق میں ی قافی صحیح معلوم ہ ے ہ ے ہ (۳۷۱ےیں ک م ک سکت ہغالب ک نظام ردیف وقوافی کی روشنی میں ہ ے ہہ ہ ے

اجائ تو غالب ن اس فن کادرج د ےاگر شاعری کو ’’قافی پیمائی‘‘ ک ہ ے ے ے ہ ہاں تک ک ان ک قافیوں ک معائب بھی محاسن کادرج اختیار کر ی ہدیا ے ے ہ ہ ۔ ہےیں اور اس کابنیادی سبب ی ک و قافی ردیف کی آوازوں کو اپنی ہگئ ہ ہ ہے ہ ہ ے

نگ کرن میں کامیاب ر م آ نگ اور صوتیاتی نظام س ہےشاعری ک آ ے ہ ہ ے ہ ےاں بقول بجنوری’’ شاعری موسیقی اور موسیقی ہیں اور ان ک ے ہ

( ہے۔شاعری‘‘ کادرج اختیار کر گئی (۳۷۲ہکلام غالب میں تکرار صوت:

انھوں ن د یوان غالب کی ےغالب فطرتا غنائی مزاج ک مالک تھ ے۔ ےمیںایک ایسا شعری مرقع تھمادیا جو لسانی و اسلوبیاتی ہےشکل میں ہرائی بھی اں فکر و فلسف کی گ ہےاعتبار س نئ تجربات کاضامن ی ہ ہ ہ ہے۔ ے ے

Page 689: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ےاور احساسات و جذبات کی کارفرمائی بھی اور سب س بڑھ کر مترنمےاصوات کی شکل میں نغمات بھی انھوں ن اپن طرز بیان کی ندرت ے ۔

ی ہس شاعری کو گنجین معنی کاایک ایسا طلسم بنادیا جس سنت ے ے ہے ہ ےاں آوازوں ک پس منظر س یں جاسکتا کیوں ک ی ےفی الفور سمجھا ن ے ہ ہ ہیں اور ساز ہآن والی آوازیں بازگشت کاایک ایسا سماں باندھ دیتی ے

یں ک قاری ان ی فضامیں ایس نغم بکھرن لگت ہغزل ک چھیڑت ہ ے ے ے ے ہ ے ےی کھو کر ر جاتا این میری شمل ک ےمترنم آوازوں ک سحر میں ۔ ہے ہ ہ ے

خیال میں:ند ایرانی شاعری کی روایت میں آخری عظیم کلاسیکی شاعر ہ’’ غالب

ت ر رنگ ب یں… ان کی شاعری میں روح کا ےکی حیثیت س مستند ہ ہ ہ ےےوئ پانی کی طرح منعکس بلک و جذب کی معمولی حرکت اور ہ ہ ہے ے ہ

ار کرت وت اور اپن اشعار میں اس کااظ ےخفیف تر ارتعاش س متاثر ہ ے ے ہ ےیں… غالب د کی ابتداکرت ہیں اس طرح اردو غزل میں و ایک نئ ع ے ہ ے ہ ہ

(‘‘ ہے۔کی شاعری تخیل ک رواں پانیوں پر ان کی فطانت کارقص (۳۷۳ےانت وفطانت کو انھوں ن اپنی ذ ہغالب ایک نابغ روز گار تھ ے ۔ ے ہ

وئ شاعری کو معجز فن بنادیا بالخصوص انھوں ن ےبروئ کار لات ہے ہ ے ہ ے ےیں صوتیوں ۔اپنی غزل میں صوتی تکرار ک متنوع پیرائ اختیار کی ہ ے ے ے

اسی لی وتی ےکی تکرار کلام میں زور، تاثیر اور حسن کی ضامن ۔ ہے ہا لفظوں کی م مقام حاصل ر ہے۔تکرار لفطی کو صنائع لفظی میں ا ہ ہ

اں ہتکرار س صوتی تاثر کو دوگنا کرک پیش کیاجاسکتا اس س ج ے ہے ے ےیں آوازوں ک وتی و ےبات میں جوش و خروش اور تاکید کی فضاپیدا ہ ہے ہ

ےبار بار سماعت س ٹکران س سر سنگیت کی سی کیف و مستی بھی ے ےتکرار صوت س غالب کو خصوصی شغف تھا ون لگتی ےمحسوس ۔ ہے ے ہ

ر دوسر صفح پر صوتی تکرار کی ی وج ک دیوان غالب ک ےی ے ہ ے ہ ہے ہ ہ: ےکرشم سازی نظر آتی مثلا درج ذیل اشعار ملاحظ کیجی ہ ہے ہ

م آغوشی آرزو ہغالب مجھ اس س ے ہے ے

ےجس کا خیال گل جیب قبائ گل ) (۳۷۴ہے

Page 690: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

اری کا برس کر کھلنا ہ مجھ ابر ب ے ہے

و جانا ) ہروت روت غم فرقت میں فنا ے (۳۷۵ے

ر آشیاں ہا عندلیب یک کف خس ب ے

ار ) ہےطوفان آمد آمد فصل ب (۳۷۶ہےمرت مرت دیکھن کی آرزو ر جائ گی ہ ے ے ے

ہےوائ ناکامی ک اس کافر کا خنجر تیز ) ہ (۳۷۷ے

ےمیں بھی رک رک ک ن مرتا جو زباں ک بدل ے ہ ے

وتا مر غم خوار ک پاس ) ےدشن اک تیز سا ے ہ (۳۷۸ہ

ود م ش یں ہ غیب غیب جس کو سمجھت ہ ہ ے ہے

یں خواب میں ) نوز جو جاگ ہیں خواب میں ے ہ (۳۷۹ہیم کی بوقلمونی تک غالب ن ےاصوات کی رنگارنگی س مفا ہ ے

یں شعری ۔لفظوں کی تکرار س نئ شعری امکانات متعارف کروائ ہ ے ے ےا لیکن ہےروایت میں تکرار لفظی کابڑا مقصدشدت اور زور پیداکرنار ہ

ےغالب اس روایتی استعمال ک برعکس اس وفو ر معنی کاوسیل بنات ہ ے ےم آواز لفظوں س کس اں غالب ےیں درج ذیل امثال ملاحظ کیجی ی ہ ہ ے ہ ۔ ہ

یں ۔طور نئ معانی کشید کرت نظر آت ہ ے ے ے

ار: ہسختی اور زیادتی کااظ

ائی ن پوچھ ائ تن ہکاو کاو سخت جانی ہ ے ہ

Page 691: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ےصبح کرنا شام کا لانا جوئ شیر کا ) (۳۸۰ہے

شدت اور تیزی کابیان:ائ تیز تیز ےتو اور سوئ غیر نظر ہ ے

ائ دراز کا ) ےمیںاوردکھ تری مژ ہ (۳۸۱ہےتسلسل ک معنوں میں:

ےگھست گھست مٹ جاتا آپ ن عبث بدلا ے ے

ےننگ سجد س میر سنگ آستاں اپنا ) ے (۳۸۲ہ: ار ک لی ےتلاش و جستجو ک اظ ے ہ ے

وں جو دور دور م کی جستجو میںپھرا ہمر ہ

یں مجھ خست تن ک پانو ) ےتن س سوا فگار ہ ہ (۳۸۳ے: ار افسوس ک لی ےاظ ے ہ

ےعمر بھر کا تو ن پیمان وفا باندھا تو کیا

ائ ) ائ یں پائیداری ےعمر کوبھی تو ن ہ ے ہ ہے (۳۸۴ہےخاکم بدھن ک استعمال ک طور پر: ے

ہظالم مر گماں س مجھ منفعل ن چا ہ ے ے ے

وں ) ہ خدا ن کرد تجھ ب وفا ک ے ے ہ ہ ہے (۳۸۵ہےار سست روی ک معنوں میں: ےاظ ہ

ہےسختی کشان عشق کی پوچھ کیا خبر ے

وئ ) ےو لوگ رفت رفت سراپا الم ہ ہ ہ (۳۸۶ہوم ک طور پر: رایک‘‘یا’’مکمل طور پر‘‘ ک مف ے’’ ہ ے ہ

Page 692: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

یولی نئ ناسور کا ےقطر قطر اک ہے ہ ہ ہ

یں ) ہخوں بھی ذوق درد س فارغ مرت تن میں ن ے (۳۸۷ےار تفتیش ک طور پر: ےاظ ہ

ےتم اپن شکو کی باتیں ن کھود کھود ک پوچھو ہ ے ے

ہےحذر کرو مر دل س ک اس میں آگ دبی ) ہ ے (۳۸۸ے: ےتشریف آوری کی اطلاع ک لی ے

شت شمائل کی آمد آمد ہےی کس ب ہ ہ

یں ) ہک غیر جلو گل ر گزر میں خاک ن ہ ہ (۳۸۹ہےرفت رفت ک معنوںمیں۔۱۱ ہ :ہ

ےمیں بھی رک رک ک ن مرتا جو زباں ک بدل ے ہ ے

وتا مر غم خوار ک پاس ) ےدشن اک تیز سا ے ہ (۳۹۰ہوم میں: ون ک مف ہمنتشر ے ے ہ

ا تھا میں ائ وفا کر ر ہتالیف نسخ ے ہ ہ

(۳۹۱ہمجموع خیال ابھی فرد فرد تھا )ش: ہرنگارنگی کی خوا

ہےوس کو نشاط کار کیا کیا ہ

و مرنا تو جین کا مزا کیا ) ےن ہ (۳۹۲ہ

ار: ل عارفان کااظ ہتجا ہ ہ

ل پیشگی س مدعا کیا ےتجا ہ

اں تک ا سراپا ناز کیا کیا ) ےک (۳۹۳ہ

Page 693: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ےمرا چلن ک معنوں میں: ے ہ ہ

ےو لی کیوں نام بر ک ساتھ ساتھ ہ ے ہ

نچائیں کیا ) م پ ہیارب اپن خط کو ہ (۳۹۴ے’’خدا کی قدرت‘‘ بطور طنز:

م الل الل یںمحروم ہاب جفا س بھی ہ ہ ہ ے

و جانا ) (۳۹۵ہاس قدر دشمن ارباب وفا ر طرف ک معنوں میں: ےرسو ، ہ ہہ

یں اں تیرا نقش قدم دیکھت ہج ے ہ

یں ) ہخیاباں خیاباں ارم دیکھت (۳۹۶ے: ہکام مکمل کرن کاعندی ے

ےقاصد ک آت آت خط اک اور لکھ رکھوں ے ے

وں و جو لکھیں گ جواب میں ) ےمیں جانتا ہ (۳۹۷ہر ش پر محیط: ےکائنات کی ہ

ہےذر ذر ساغر میخان نیرنگ ہ ہ ہ

ائ لیلی آشنا ) ےگردش مجنوں ب چشمک ہ (۳۹۸ہ

ہکچھ ن کی اپن جنون نارسا ن ورن یاں ے ے ہ

ہذر ذر روکش خورشید عالم تاب تھا ) (۳۹۹ہمکمل حساب دینا:

ےایک ایک قطر کا مجھ دینا پڑاحساب ے

(۴۰۰خون جگر ودیعت مژگان یار تھا )

Page 694: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

یں ک صوتی اعتبار س غالب ک ےی تمام اشعار اس بات کاثبوت ے ہ ہ ہیں بلک ان میں جدت وتنوع ک نئ نئ زاوی ےاشعار ن صرف منفرد ے ے ے ہ ہ ہ

یں ی انداز ان ک اپن زمان میں نامقبول تھا لیکن ےدیکھن کو ملت ے ے ہ ۔ ہ ے ےا اسی حوال س ڈاکٹر ےدور جدید میں اس ب نظر تحسین دیکھاجار ے ہے ہ ہ ےیں اور اسی ہفرمان فتح پوری انھیں’’ شاعر امروز وفردا‘‘ قرار دیت ے

م ان ک کلام کاتجزی و مطالع جدید تر تحقیقی وتنقیدی ہلی آج ہ ے ہ ےیں ڈاکٹر فرمان فتح پوری کی رائ ےرجحانات کی روشنی میں کر ر ۔ ہ ہے

میں:ون ک سبب انیسویں صدی ے’’… جو اشعار اپن وقت ک آگ کی آواز ے ہ ے ے ےےمیں نامانوس وغریب تھ و آج بیسویں صدی ک ضمیر کی آواز معلوم ہ ے

ن انسانی آگ بڑھتا جائ گا اور نفسیات یں/ جس نسبت س ذ ےوت ے ہ ے ہ ے ہیں انسان پر کھلتی جائیں گی اسی نسبت س غالب اور ےانسانی کی گر ہ

(‘‘ و تا جائ گا ۔کلام غالب کی مقبولیت کاحلق وسیع س وسیع تر ے ہ ے (۴۰۱ہےتکرار صوت کی ایک قسم و جس انگریزی زبان میں ہے ہ

Alliterationیں اس میں لفظوں کی بجائ حروف کی آوازوں ت ےک ۔ ہ ے ہتمام کیاجاتا کلام غالب کی صوتیات میں ہے۔کی تکرار س نغمگی کاا ہ ے

ےجابجا ی انداز بھی اختیار کیاگیا تکرار صوت ک و نمون جو ہ ے ہے۔ ہAlliteration: یں ملاحظ کیجی ےک تحت آت ہ ہ ے ے

’’ا‘‘کی تکرار:وتا وتا تو خدا ہن تھا کچھ تو خدا تھا کچھ ن ہ ہ ہ

وتا ) وتامیں تو کیا ون ن ن ہڈبویا مجھ کو ہ ہ ے ے (۴۰۲ہ’’ب‘‘کی تکرار:

وں ان کو مگر ا جذب دل ہمیں بلاتا تو ے ہ

ےاس پ بن جائ کچھ ایسی ک بن آئ ن بن ) ہ ے ہ ے (۴۰۳ہ’’ج‘‘کی آواز:

Page 695: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

اں دار اں بخش ج اں گیرو ج ہا شا ج ہ ہ ہ ے

ر دم تجھ صد گون بشارت ) ہ غیب س ے ہ ے (۴۰۴ہے’’خ‘‘ کی آواز:

ےلوں وام بخت خفت س یک خواب خوش ول ے ہ

اں س ادا کروں ) ےغالب ی خوف ک ک ہ ہ ہے (۴۰۵ہ’’د‘‘کی آواز:

ےعشق س طبیعت ن زیست کا مزا پایا ے

(۴۰۶درد کی دوا پائی ،درد لا دوا پایا )’’س‘‘اور’’ر‘‘ کی آواز:

مسائ میں تو سائ س ا مر ےو آر ے ے ہ ے ہ ہ

ےوئ فدا در و دیوار پر در و دیوار ) (۴۰۷ہ’’ز‘ کی تکرار صوت:

ر نیم روز ہجب و جمال دل فروز صورت م ہ

ی نظار سوز پرد میں من چھپائ کیوں ) ےآپ ہ ے ہ (۴۰۸ہ’’س‘‘ کی تکرار:

یں فیض چمن س بیکار ےسازیک ذر ن ہ ہ

ار ) ہسای لال ب داغ سویدائ ب ے ے ہہ (۴۰۹ہ’’ش‘‘کی تکرار:

ود ایک د و مش ود و شا ہےاصل ش ہ ہ ہ

د کس حساب میں ) وں پھر مشا ہےحیراں ہ ہ (۴۱۰ہ

Page 696: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

شاد و دل شاد و شادماں رکھیورباں رکھیو ) ہاور غالب پ م (۴۱۱ہ

’’ف‘‘اور’’ع‘‘کی تکرار:ستی کا غم کوئی ہمٹتا فوت فرصت ہے

و ) ی کیوں ن ہعمر عزیزصرف عبادت ہ (۴۱۲ہ’’ق‘‘کی تکرار:

ےتر سروقامت س اک قد آدم ے

یں ) ہقیامت ک فتن کو کم دیکھت ے ے (۴۱۳ے’’ک‘‘کی تکرار:

یں ایک توقع غالب ہلی جاتی ک ہے ے

م کو ) ہجاد ر کشش کاف کرم ہے ہ (۴۱۴ہیں بازارمیں و پرسش حال ہسمجھ ک کرت ہ ے ے

ی ) گزر کیا ک ےک ی ک ک سر ر ہ ہے ہ ہ ہے ہ (۴۱۵ہ’’گ‘‘کی تکرار:

م کو بھی رنگارنگ بزم آرائیاں ہیاد تھیں

و گئیں ) (۴۱۶ہلیکن اب نقش و نگار طاق نسیاں

فن صورت گری میں تیرا گرزو دست گا تمام ) ہگر ن رکھتا ہ (۴۱۷ہ

Page 697: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ےتکرار حروف کی ب شمار امثال کلام غالب میں با آسانی ملاں صرف چند مثالوں پر اکتفا کیاگیا خوف طوالت س ی یں ہے۔جاتی ہ ے ۔ ہ: ہغالب کی اس طرز خاص ک بار میں محمدعرفان کی رائ ک ہے ے ے ے

یں دولفظ ہ’’غالب کو تکرار صوت یاتکرار لفظی اس قدر مرغوب ک ک ہ ہےناک تیر ون پر بھی جبری تکرار کی مثلا ی ک ےومعنی ک متقاضی ن ہ ہ ہ ہے ہ ے ہ ہ ے

ہمتلاشی یک بعد دیگر سب ک سب تھک کر ر گئ اور تیرا پت ن ہ ے ہ ے ے ےاں پر سب لوگوں ک لی دوچار کالفظ استعمال کیا اور ہےپاسک ی ے ے ہ ے۔

: ہےدوچار ک لفظ کو ناچار ک لفظ س باعتبار صوت ملایا ے ے ے

ر مقام پ دو چار ر گئ ےتھک تھک ک ہ ہ ہ ے

ہتیرا پت ن پائیں تو ناچار کیا کریں‘‘ ) (۴۱۸ہےغالب کی غزل صوتیاتی و معنیاتی تشکیلات ک نئ نئ انداز ے ے

نگ کی تکمیل ج اور آ ہمتعارف کرواتی صوتی اعتبار س غزل ک ل ے ہ ے ے ہے۔یم بھی اختراع کر لیناغالب کاو انداز خاص ہک ساتھ ساتھ نئ نئ مفا ہ ے ے ے

یں انھوں ن صوتی م اضاف قرار د سکت ے جس دنیائ غزل میں ا ۔ ہ ے ے ہ ہ ے ے ہےیں ان میںایک انداز ی بھی ک و ہتکرار ک جو متنوع پیرائ اختیار کی ہ ہے ہ ہ ے ے ے

ےبسااوقات کوئی خاص لفظ شعر ک دونوں مصرعوں میں الگ الگم صوت الفاظ س جدا جدا معنی کشید یں اور دونوں ےاستعمال کرت ہ ہ ے

یں کبھی دو مختلف استعاروں کی صورت میں ،کبھی شوخی و ہکرت ے، کبھی محاور بندی ک طور پر، ےشگفتگی کی فضاپیدا کرن ک لی ہ ے ے ے

ہکبھی فکر وفلسف ک ابلاغ ک لی اس طور صوتیاتی توسیع کاسلسل ے۔ ے ے ہوتا چلاجاتا اس نوع ک چند منتخب اشعار ےمعنوی امکانات تک وسیع ہے۔ ہ

: ےبطور مثال دیکھی

: عشق نبرد پیش ہنبرد ؍

دھمکی میں مر گیا جو نا باب نبرد تھاہعشق نبرد پیش طلب گار مرد تھا

Page 698: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

(۴۱۹): آتش دید ہآتش زیرپا ؍

وں غالب اسیری میں بھی آتش زیرپا ہبسک ہ

ہموئ آتش دید حلق مری زنجیر کا ہے ہ ے

(۴۲۰)حسن عمل: ؍خیال حسن

ہے خیال حسن میں حسن عمل کا سا خیالےخلد کا اک در میری گور ک اندر کھلا ہے

(۴۲۱)سمجھانا: ؍سمجھنا

ہحضرت ناصح گر آویں دید و دل فرش را ہ

ےکوئی مجھ کو ی تو سمجھا دو ک سمجھائیں گ کیا ہ ہ

(۴۲۲)ن نکلنا: ہنکلنا ؍

ےدل س نکلا پ ن نکلا دل س ہ ہ ے

ے تر تیر کا پیکان عزیز ہے

(۴۲۳)

Page 699: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

تکلف برطرف: ؍تکلف

م چند تکلف س ےر اس شاخ س آزرد ے ہ ہ ے ہے

ہتکلف برطرف، تھا ایک انداز جنوں و بھی

(۴۲۴)ونا: زندگی س بیزار ونا ہزندگی ے ؍ ہ

تا تھا اپنی زندگی میں ک ہمجھ س مت ک تو ہ ہہ ے

ہےزندگی س بھی مرا جی ان دنوں بیزار ے

(۴۲۵)ونا: ہسر اڑانا سر کی قسم ؍

ا ہسر اڑان ک جو وعد کو مکرر چا ے ے ے

م کو ہنس ک بول ک تر سر کی قسم ہے ے ہ ے ے ہ

(۴۲۶)ناامیدی: ؍امید

و جس کی امید ہمنحصر مرن پ ہ ے

ی ےناامیدی اس کی دیکھا چا ہ

(۴۲۷)؍دیکھنا دکھانا:

Page 700: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ہےدیکھنا قسمت ک آپ اپن پ رشک آجائ ے ہ ے ہ

ہےمیں اس دیکھوں بھلا کب مجھ س دیکھا جائ ے ے ے

(۴۲۸)ہصوتی تکرار ،لطف محاور ک ساتھ ساتھ معنیاتی توسیع کا ی انداز ے ہ

: ےدیکھی

ملنا بمعنی ملاقات: ونا ؍ملنابمعنی دستیاب ہ

یں مجھ کو ستم گر ورن ی ن ر ملتا ہز ہ ہ ہ

ہکیا قسم تر ملن کی ک کھا بھی ن سکوں ہ ے ے ہے

(۴۲۹)جلنا: ؍جلنا بمعنی حسد

وجانا: ہبمعنی بھسم

م اک بار جل گئ ےجلتا دل ک کیوں ن ہ ہ ہ ہے

ہا ناتمامی نفس شعل بار حیف ے

(۴۳۰)رشک س باز آجانا: ےگمان گزرنا ؍

ےنفرت کا گماں گزر میں رشک س گزرا ہے ے

وں لونام ن ان کا مر آگ ےکیوں کر ک ے ہ ہ

Page 701: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

(۴۳۱)

ےع:جور س باز آئ پر باز آئیں کیا ے

(۴۳۲)وجانا ؍کھلنا بمعنی ب نقاب ہ ے

کھلنا بمعنی جچنا، زیب دینا:یں ی ن ہمن ن کھلن پر و عالم ک دیکھا ہ ہ ہے ہ ے ہ ہ

ہزلف س بڑھ کر نقاب اس شوخ ک من پر کھلا ے ے

(۴۳۳)ونا: ایمان عزیز ونا ہجان عزیز ؍ ہ

ےکیوں کر اس بت س رکھوں جان عزیز

یں مجھ ایمان عزیز ےکیا ن ہے ہ

(۴۳۴)ل ایک لفظ کلام میں ےتکرار صوت کی ایک صورت ی بھی ک پ ہ ہ ہے ہےلایا جاتا پھر اسی لفظ کی تکرار اس طور کی جاتی گویا بات س ہے ہے

: و درج ذیل اشعار ملاحظ کیجی ی ےبات پیدا کی جار ہ ۔ ہ ہ

زار برس و ہتم سلامت ر ہ

زار ) وں دن پچاس ہر برس ک ہ ے (۴۳۵ہےعمر بھر کا تو ن پیمان وفا باندھا تو کیا

Page 702: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ائ ) ائ یں پائیداری ےعمر کو بھی تو ن ہ ے ہ ہے (۴۳۶ہ

ےو سحر مدعا طلبی میں ن کام آئ ہ ہ

و سراب میں ) ہجس سحر س سفین رواں ہ (۴۳۷ے

و جس وقت و ک بلا لو مجھ چا رباں ہم ے ے ہ ہ

وں ک پھر آبھی ن سکوں ) یں ہمیں گیا وقت ن ہ ہ (۴۳۸ہ

ب�پانی س سگ گزید ڈر جس طرح اس ے ہ ے

وں ) وں آئین س ک مردم گزید ہڈرتا ہ ہ ے ے (۴۳۹ہ

ی ےجذب ب اختیار شوق دیکھا چا ہ ے ہ

ر دم شمشیر کا ) ہےسین شمشیر س با ہ ے (۴۴۰ہ

یں صورت عالم مجھ منظور ےجز نام ن ہ

ستی اشیا مر آگ ) یں م ن ےجز و ے ہ ہ (۴۴۱ہ

ےو نال دل میں خس ک برابر جگ ن پائ ہ ہ ے ہ ہ

ےجس نال س شگاف پڑ آفتاب میں ) ے (۴۴۲ے

م چند تکلف س ےر اس شوخ س آزرد ے ہ ہ ے ہے

Page 703: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

(۴۴۳ہتکلف بر طرف تھا ایک انداز جنوں و بھی )ہیئتی اعتبار س غزل کی ساخت ایسی ک اس میں معنوی ربط ہے ے ہ

اں یں ناممکن بھی لیکن غالب ن ی ی ن ہک امکانات پیداکرنامشکل ے ہے ہ ہ ےیں و اوزان و بحور یں ک ہبھی اپنی جدت طرازی ک کرشم دکھائ ہ ہ ے ے ے

یں صوتیوں کی تکرار س یں ردیف وقوافی ک توسط س اور ک ،ک ےس ہ ے ے ہ ےیں تکرار صوت س غزل کی ےغزل ک مرکزی موڈ کو متعین کر دیت ۔ ہ ے ے

: ہےفضاسازی کاایک عمد نمون درج ذیل غزل ہ ہ

ر ابر آب تھا ہشب ک برق سوز دل س ز ہ ے ہ

ر اک حلق گرداب تھا ہشعل جوال ہ ہ ہ

واں کرم کو عذر بارش تھا عناں گیر خرامہگری س یاں پنب بالش کف سیلاب تھا ے ے

ےواں خود آرائی کو تھا موتی پرون کاخیال

جوم اشک س تار نگ نایا ب تھا ہیاں ے ہ

ےجلو گل ن کیا تھا واں چراغاں آبجو ہ

ےیاں رواں مژگان چشم تر س خون ناب تھا

ےیاں سر پر شور بیخوابی س تھا دیوار جو

ہواں و فرق ناز محو بالش کمخواب تھا

Page 704: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

یاں نفس کرتا تھا روشن شمع بزم بیخود یہجلو گل واں بساط صحبت احباب تھا

ےفرش س تاعرش واں طوفاں تھا موج رنگ کا

(۴۴۴ےیاں زمیں س آسماں تک سوختن کا باب تھا ) ےسات اشعار پر مشتمل اس مختصر سی غزل میں چھ اشعار

اں غزل کا غنائی ہمیں’’یاں‘‘ اور’’واں‘‘ کی صوتی تکرار و توارد ن ج ےیں عاشق ومعشوق ک مابین موازن و مقابل کی ےمزاج متعین کیا و ے ے ہ ہے’’یاں‘‘ اور’’واں‘‘ صوتی اعتبار س ےایک کیفیت بھی پیدا کر دی اگرچ ہ ہے۔یں لیکن نون غن ک استعمال ن انھیں صوتی غنائیت ےمختلف مصوت ے ہ ہ ےوگئی جس ےبخشی اور غزل میں ایک ایسی جھنکار اور نغمگی پیدا ہے ہ ہے

ہے۔اسلوبیات غالب کااچھوتا نمون قرار دیاجاسکتا ہ

اگیا جس طرح مرصع ساز ہےبندش الفاظ کو نگین جڑن کافن ک ہ ے ےہےر نگین ایک خاص مقام پر رکھ کر زیور کاحسن دوبالا کر دیتا اسی ہ ہتمام کرت ےطرح غالب شعر کو نغم بنان ک لی لفظی تکرار کاایسا ا ہ ے ے ے ہہیں ک ی صوتی توازن ، غنائیت اور موسیقیت قاری کو کیف و مستی ہ ہےس سرشار کر دیتی اس سلسل میں دیوان غالب کی درج ذیل ہے۔ ے

ہغزل بھی مطالع کی جاسکتی ،جس غزل مسلسل کاعمد نمون قرار ہ ے ہے ہہےدیاجاسکتا یعنی:

وئ ماں کی وئی یار کو م ےمدت ہ ے ہ ہ

وئ ےجوش قدح س بزم چراغاں کی ہ ے ے

وں جمع پھر جگر لخت لخت کو ہکرتا

وئ وا دعوت مژگاں کی ےعرص ہ ے ہے ہ ہ

Page 705: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ہے پھر وضع احتیاط س رکن لگا دم ے ے

وئ یں چاک گریباں کی وئ ےبرسوں ہ ے ہ ے ہ

ائ شرر بار نفس ہے پھر گرم نال ے ہ ہ

وئ وئی سیر چراغاں کی ےمدت ہ ے ہے ہ

ہے پھر پرسش جراحت دل کو چلا عشق

وئ زار نمکداں کی ےسامان صد ہ ے ہ

وں خام مژگاں ب خون دل ا ہ پھر بھر ر ہ ہ ہ

وئ ےساز چمن طرازی داماں کی ہ ے

یں دل و دید پھر رقیب وئ م دگر ہبا ہ ے ہ ہ

وئ ےنظار و خیال کا ساماں کی ہ ے ہ

ہےدل پھر طواف کوئ ملامت کو جائ ے ے

وئ ےپندار کا صنم کد ویراں کی ہ ے ہ

ا خریدار کی طلب ہے پھر شوق کر ر ہ

وئ ےعرض متاع عقل و دل و جاں کی ہ ے

Page 706: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ر ایک گل و لال پر خیال ہدوڑ پھر ہ ہے ے

وئ ےصد گلستاں نگا کا ساماں کی ہ ے ہ

وں نام دلدار کھولنا تا ہ پھر چا ہ ہ

وئ ےجاں نذر دلفریبی عنواں کی ہ ے

وس ہمانگ پھر کسی کو لب بام پر ہے ے

وئ ےزلف سیا رخ پ پریشاں کی ہ ے ہ ہ

ہےچا پھر کسی کو مقابل میں آرزو ہے

وئ ےسر م س تیز دشن مژگاں کی ہ ے ہ ے ے

ار ناز کو تاک پھر نگا ہاک نوب ہے ے ہ

وئ ر فروغ م س گلستاں کی ےچ ہ ے ے ے ہ ہ

یں ہ پھر جی میں ک در پ کسی ک پڑ ر ے ے ہ ہ ہے

وئ ےسر زیربار منت درباں کی ہ ے

ی فرصت ک رات دن ےجی ڈھونڈتا پھر و ہ ہے

وئ یں تصور جاناں کی ےبیٹھ ر ہ ے ہ ے

Page 707: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

میں ن چھیڑ، ک پھر جوش اشک س ےغالب ہ ہ ہ

وئ ) ی طوفاں کی م ت یں ےبیٹھ ہ ے ہ ہ ہ ہ (۴۴۵ےہستر اشعار پر مبنی اس غزل میں ’’پھر‘‘ کی صوتی تکرار سول ہ

ر شعر میں’’پھر‘‘ کااستعمال موجود ی ہمرتب مطلع ک علاو ہے۔ ہ ہ ے ہے۔ ہم بلک معنوی اعتبار س ےلفظی تکرار ن صرف صوتی اعتبار س ا ہ ہے ہ ے ہ

ی اور تکرار ہےقاری کو یادوں کی باز آفرینی ک لی برانگیخت بھی کر ر ہ ہ ے ےل مصرع میںموجود ر شعر ک پ ےصوت کاکرشم ی ک لفظ ’’پھر‘‘ ے ہ ے ہ ہ ہے ہ ہ

ے اور اسی ک توسط س دوسر مصرع میں سلسل خیال کو آگ ہ ے ے ے ہےےبڑھایاگیا اس غزل ک تناظر میں این میری شمل کی اس رائ س ے ے ہے۔

: ہاتفاق کیاجاسکتا ک ہے

یں جس ن مشرق و رست میں س ایک ے’غالب شعرا کی اس طویل ف ہ ے ہ یں حالانک و یقینا ہمغرب میں رقص ک جوش و وفور ک نغم گائ ہ ۔ ہ ے ے ے ے

یں لیکن اگر مغرب میں ہےنرگس آبی ک ساتھ رقص کرن والارومانی ن ہ ے ےو تو و نطش ک مرصع ےاس ک روی کاکوئی مساوی تلاش کرنا ے ہ ہ ے ے

(‘‘ نی قربت یں جن س غالب کی ذ ہے۔نغمات رقص ہ ے (۴۴۶ہےتکرار صوت کو تاکیدی انداز اختیار کرن ک لی اکثر شعرا ن ے ے ےےاستعمال کیا کسی بات پر زور دین ک لی کسی لفظ کو مکرر ے ے ہے

ٹ کر اں بھی روایتی شعرا س رایا جاتا لیکن غالب کاانداز ی ۔دو ہے ہ ے ہ ہے ہران کاعمل اور اس کی انفرادیت درج ذیل اشعار ےآوازوں ک مکرر دو ہ ے

: ےمیں دیکھی

ہ رنگ لال وگل و نسرین جدا جدا ہے

ی ) ار کا اثبات چا ےر رنگ میں ب ہ ہ (۴۴۷ہ

یں ہغالب خست ک بغیر کون س کام بند ے ے ہ

ائ کیوں ) ائ ےروی زارزار کیا، کیجی ہ ے ہ ے (۴۴۸ے

Page 708: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

وں جمع پھر جگر لخت لخت کو ہکرتا

وئ ) وا دعوت مژگاں کی ےعرص ہ ے ہے ہ (۴۴۹ہ

وں ید وفا ہعلی الرغم دشمن ش ہ

(۴۵۰مبارک مبارک ،سلامت سلامت )

ہےچپک چپک مجھ کو روت دیکھ پاتا اگر ے ے ے

ہےنس ک کرتا بیان شوخی گفتار دوست ) ے (۴۵۱ہیں بلک ہروایتی شعرا ک برعکس غالب کی غزل کاراگ دھیما ن ہ ے

نگ میں تبدیل ج بلند بانگ آ اں کلاسیکی غزل کانسائی ل ہپرجوش ی ہ ہ ہ ہے۔نگ غالب ہوجاتا اور نسائی آوازوں پر ان کی پرجوش مردان آواز کا آ ہ ہے ہ

: ےنظر آن لگتا درج ذیل اشعار بطور مثال ملاحظ کیجی ہ ہے۔ ے

ل یں آساں تو س ہےملنا ترا اگر ن ہ ہ

یں ی ک دشوار بھی ن ہدشوار تو ی ہ ہے ہ

(۴۵۲)

وں غالب اسیری میںبھی آتش زیرپا ہبسک ہ

ہموئ آتش دید حلق مری زنجیر کا ہے ہ ے

Page 709: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

(۴۵۳)

ہچھوڑوں گا ن میں اس بت کافر کو پوجنا

ہےچھوڑ ن خلق گو مجھ کافر ک بغیر ے ہ ے

(۴۵۴)

ہےخدایا جذب دل کی مگر تاثیر الٹی ہ

وں اور کھینچتا جائ مجھ س ےک جتنا کھینچتا ہے ے ہ ہ

(۴۵۵)

و قیامت کو ملیں گ ت وئ ک ےجات ہ ے ہ ے ہ ے

ہےکیا خوب قیامت کا گویا کوئی دن اور

(۴۵۶)م ارت کاثبوت ی ک و نرمندی اور اسلوبی م ہغالب کی لسانی ہ ہ ہے ہ ہ ہ

یں صوت کی و اکائیاں جن ہصوت الفاظ س وفور معنی کا کام لیت ۔ ہ ے ےیں کیاجاسکتا،شعر ہکی ادائیگی کوصوتی ومعنوی سطح پر الگ الگ نیں کبھی ۔غالب ک سانچ میں ڈھل کر الگ ادائیگی کاتقاضا کرتی ہ ے ے

یں اور کبھی دور ک معنی ےسامن ک معنی پس منظر میں چل جات ہ ے ے ے ےیں مروج لسانی ہپیش منظر میں آکر قاری کو اپنی گرفت میں ل لیت ۔ ہ ے ے

ات وئ غالب امکانات معنی کی نئی ج ہضابطوں س انحراف کرت ے ہ ے ے

Page 710: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

یں درج ذیل اشعار میں دیکھی ک غالب الفاظ ک الٹ ےسامن لات ہ ے ۔ ہ ے ےےپھیر س ، صوتیوں کی تقدیم و تاخیر س کس طور معنی کی نئی ے

یں: ہدنیائیں متعارف کروات ے

ہےکوئی ویرانی سی ویرانی

(۴۵۷ےدشت کو دیکھ ک گھر یاد آیا )

زنی ک دلستانی ہےر ہ ہے ہ

وا ہل ک دل، دلستاں روان ہ ے ے

وئی اسی کی تھی ہجان دی دی

وا ) ہحق تو ی ک حق ادا ن ہ ہ ہے (۴۵۸ہ

ہوفور اشک ن کاشا ن کا کیا ی رنگ ے ے

و گئ مر دیوار و در در و دیوار ) ےک ے ہ (۴۵۹ہ

ہےآغوش گل کشود برائ وداع ے ہ

ار ک ) ےا عندلیب چل ک چل دن ب ہ ہ (۴۶۰ے

ےحیف اس چار گر کپڑ کی قسمت غالب ہ ہ

ونا ) و عاشق کا گریباں ہجس کی قسمت میں (۴۶۱ہ

Page 711: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

و ہظلم کر ظلم اگر لطف دریغ آتا

یں ) ہتو تغافل میں کسی رنگ س معذور ن (۴۶۲ے

ود م ش یں ہ غیب غیب جس کو سمجھت ہ ہ ے ہے

یں خواب میں ) نوز جو جاگ ہیں خواب میں ے ہ (۴۶۳ہوا میںشراب کی تاثیر ہ ہےہےباد نوشی باد پیمائی ) (۴۶۴ہ

ت دنوں میں تغافل ن تیر پیدا کی ےب ے ہ

ر نگا س کم ) ہےو اک نگ ک بظا ے ہ ہ ہ ہ (۴۶۵ہ

ےتر سروقامت س اک قد آدم ے

یں ) ہقیامت ک فتن کو کم دیکھت ے ے (۴۶۶ےاں زبان سازی اور لسانی ہانیس ناگی ک خیال میں غالب ک ے ے

یں ان ک ر قدم قدم پر دیکھن کو مل جات ےمشقتوں ک ایس مظا ۔ ہ ے ے ے ہ ے ےنزدیک:

یں کیونک ہ’’ غالب کی غزلیں ایک س زیاد معنی کاقرین مرتب کرتی ہ ہ ہ ےےغالب ترسیل معنی کی بجائ تشکیل معنی ک عمل پر اعتماد کرت ے ے

ےیں اس عمل میں و استعار سازی اور تمثال آفرینی س بھی مدد ہ ہ ۔ ہ(‘‘ تی وتی ر یں اس لی ان کی غزلوں میں معنویت متغیر ہے۔لیت ہ ہ ے ہ (۴۶۷ے ےکلام غالب کی صوتیاتی و معنوی توسیع میں ان ک اشعار کی

یں نگ بھی کلیدی کردار اداکرت ج اورشعری آ ۔ادائیگی کانظام،لب و ل ہ ے ہ ہ ہج متعین کرن میں حرف و صوت کی ادائیگی کامنفرد ےان کاشعری ل ہ ہ

Page 712: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

میت رکھتا غالب ک اولین نقاد و سوانح نگار مولانا الطاف ےانداز بڑی ا ہے۔ ہلو دار انداز ہحسین حالی ن ’’یادگارغالب‘‘ میں اس ذومعنویت اور پ ے ےج اں ل یں ج وئ متعدد اشعار بطور حوال پیش کی ےس تعبیر کرت ہ ہ ہ ے ہ ے ہ ے ےوتا دور ہے۔کی تبدیلی اور شعر خوانی کاانداز بھی معنوں پر اثر انداز ہیم غالب میں ان ک منفرد شعری ےجدید میںڈاکٹر ابوالکلام قاسمی تف ہ

یں: وئ فرمات م قرار دیت ج کی شناخت کو ا ہل ے ے ہ ے ہ ہ ہ

ے’’ و کبھی لفظوں او ر آوازوں کی تکرار س ،کبھی کسی لفظ میں ہج ، کبھی مناسبات لفظی کی بنیاد پر اپن ل ےتخفیف یااضاف ک ذریع ہ ے ے ے ے،تقابل اورموازن کاطریق یں اور کبھی مکالم ہمیںارتعاشات پیدا کرت ے ے ہ ےج کا ی ل یں ہاستعمال کرک متناسب یا متضاد صورت حال کو ابھارت ے ہ ۔ ہ ے ے

نگی اور شکو کی بالادستی ک ساتھ ےتنوع ان کی شاعری میں بلندآ ہ ہرائو، کبھی سرگوشی،کبھی محزونی، ج میں ٹھ ہساتھ کبھی ان ک ل ے ہ ے

… انداز بیان کی اس ہےکبھی دھیماپن اور کبھی نرم روی پیداکر دیتا(‘‘ وپاتا یں ج کبھی پست اور انفعالیت زد ن ۔کثرت ک باوجود ان کال ہ ہ ہ ہ ہ ے

۴۶۸)ہحقیقت ی ک غالب ک صوتی نظام میں محاسن زیاد اور معائب ے ہ ہے ہ

اں تک معائب کاتعلق غالب ک نظام اصوات میں بعض یں ج ےکم ہے ہ ۔ ہیقینا ان صوتی یں یں اور طبائع لطیف پرگراں گزرتی ۔آوازیں نامانوس ہ ہ

یں جاتی جوعرص دراز س بار مواریوں کی طرف اس قاری کی نگ ن ےنا ہ ہ ہہ ہمواریوں و و کثرت مطالع س ان نا ہا دیوان غالب کامطالع کرچکا ے ہ ہ ۔ ہ ہ ہ

موار کر چکا اور اس کی زبان بعض اصوات کی مکرر ادائیگی پر ہےکو ہیں لیکن طرز غالب کامطالع کرن والا ایک مبتدی ےرکتی اورا ٹکتی ن ہ ہے ہمواری س ضرور ٹھوکر کھاتا لیکن ایسی مثالیں ہے۔بعض آوازوں کی نا ے ہ

اں چند یں تکرار صوت ک حوال س ی ہبھی آٹ میں نمک ک برابر ے ے ے ۔ ہ ے ےاں آوازوں کی تکرار اور مکرر ادائیگی شعر کی روانی ہامثال دیکھی ج ے

: ہےمیں خلل انداز

ب کی تکرار:

Page 713: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

یں ہذکر میرا ب بدی بھی اس منظور ن ے ہ

(۴۶۹)ک کی تکرار:

ہغلطی کی ک جو کافر کو مسلماں سمجھا

(۴۷۰)ق کی تکرار:

ہےٹیڑھا لگا قط قلم سرنوشت کو

(۴۷۱)’’ز‘‘کی تکرار:

ہشب خمار شوق ساقی رستخیز انداز تھا

(۴۷۲)’’د‘‘ کی تکرار:

ہدھمکی میں مر گیا جو، ن باب نبرد تھا

ہعشق نبرد پیش طلب گار مرد تھا

(۴۷۳)ر کی تکرار:

ےبعد یک عمر ورع بار تو دیتا بار

(۴۷۴)س،ش:

ہےکشاد و بست مژ سیلی ندامت ہ

Page 714: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

(۴۷۵)ےاس نوع ک صوتیاتی تجزیات س تنقید شعر کی بعض اصطلاحوں ےو گئی جنھیں اساتذ سخن ن شعر کی روانی ےکی توضیح بھی ممکن ہ ہے ہہےمیں نقص اور رکاوٹ س تعبیر کیا ان میں قابل ذکر تنافر لفظی اور ے

یں یعنی جب کسی شعر میں دو ایس لفظ متصل آجائیں ےنقص روانی ۔ ہو جو دوسر لفظ کاحرف اول ی ل لفظ کاحرف آخر و ےجن میں س پ ہ ہ ے ہ ے

ےو تو ان دونوں حروف ک ایک ساتھ آن س ناگواری اور بھاری پن ے ے ہت ےکااحساس جنم لیتا اس عیب کو ادبی اصطلاح میں عیب تنافر ک ہ ہے۔

۔یں ہ

یں کیونک م علم صوتیات کامسئل قرار د سکت ہعیب تنافر کو ہ ے ے ہ ہوتا ہےصوتیاتی اعتبار س من بند آوازوں کو علی الترتیب ادا کرنامشکل ہ ہ ے

مثلا:)خ،ق،ک،گ( ےمیر پت س خلق کو کیوں تیرا گھر مل ے ے )ے

۴۷۶)یا

یں)اشک کو( ہاشک کو ب سروپا باندھت ے (۴۷۷)ےوتو لازما ادغام ہاگر ایک آواز مسموع اور دوسری غیر مسموع

لی غیر مسموع آواز آن والی غیر وتا جس کی وج س پ ےکاعمل پیدا ہ ے ہ ہے ہہے۔مسموع آواز ک زیر اثر مسموع بن جاتی قریب المخرج آوازوں میں ے

ون کی وج س عضویاتی وتا ک مخرج قریب ےاسی لی تنافر پیدا ہ ے ہ ہ ہے ہ ےوتی ی آواز کو علی الترتیب ادا کرن میں ہے۔دقت پڑتی جو ایک ہ ے ہ ہے

ہےالغرض دیوان غالب متنوع آوازوں کاایک نگارخان جس میںنرم و ہیں تکرار صوت ر انداز کی اصوات موجود ۔شیریں اور سخت و کرخت ہ ہ

۔س نغمگی کی فضاپیدا کرن کافن انھیں خوب آتا ان کی بیشتر ہے ے ےیں ڈاکٹر جمیل ۔غزلوں کو غنائی شاعری کاعمد نمون قرار د سکت ہ ے ے ہ ہ

: یں ک ن میں حق بجانب ہجالبی ی ک ہ ے ہ ہ

Page 715: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ے’’… شاعری میں حقیقی موسیقی ک سلسل میں غالب اپن دور س ے ے ےی ان ک کلام اور طرز کی و امتیازی صفت جس س و یں ہبالاتر ے ہے ہ ے ہ ۔ ہ

یں جن س گزشت سو سال یں کھول دیت ہغنائی شاعری ک لی و را ے ہ ے ہ ہ ے ے(‘‘ ت کچھ حاصل کیا ت کچھ سیکھا اور ب ہے۔میں اردو شاعری ن ب ہ ہ (۴۷۸ے

ہحوال جات

ہجعفری،علی سردار ،مضمون ذوق جمال،مشمول اردو تنقید مرتب۔۱لی، اشاعت اول تی اکادمی،نئی د ہحامد ی کاشمیری، سا ہ ۱۴۰ء،ص۱۹۹۷ہ

فاروقی، شمس الرحمن،ڈاکٹر، مضمون اقبال کالفظیاتی نظام۔۲ےمشمول اقبالیات ک سو سال، مرتبین ڈاکٹر رفیع الدین ہ

یل عمر ودیگر، طبع دوم ہاشمی،محمدس ۲۳۸ء،ص۲۰۰۷ہ نارنگ،گوپی چند،ڈاکٹر، مضمون،اقبال کی شاعری کاصوتیاتی نظام۔۳

ےمشمول اقبالیات ک سو سال،ص ۲۵۶ہ افتخار احمد صدیقی، ڈاکٹر،مضمون کلام اقبال میں خون جگر،۔۴

ےمشمول اقبالیات ک سو سال ،ص ۲۱۶۔۲۱۷ہ۱۳۸غالب،دیوان غالب،ص۔۵۱۲۰ایضا،ص۔۶۱۸۸ایضا،ص۔۷۲۱۵ایضا،ص۔۸۵۱ایضا،ص۔۹

۴۲ایضا،ص۔۱۰۲۸ایضا،ص۔۱۱۱۲۹نجم الغنی،مولوی،رام پوری،بحر الفصاحت)جلد اول(،ص۔۱۲

Page 716: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ہمسعود حسین خان،ڈاکٹر،مضمون، مطالع شعر صوتیاتی نقط۔۱۳ ہہنظر س ،مشمول اردو تنقید،ص ۱۶۶ے

۔۱۴ ایضا نارنگ،گوپی چند،ڈاکٹر، مضمون،اقبال کی شاعری کاصوتیاتی نظام۔۱۵

ےمشمول اقبالیات ک سو سال،ص ۲۵۷ہند مغل جمالیات،ص۔۱۶ ۴۲۳ہشکیل الرحمن، غالب اور ابواللیث صدیقی، ڈاکٹر، لسانی خصوصیات،تاریخ ادبیات آٹھویں۔۱۷

ور، طبع اول ۴۳۵ء، ص۱۹۷۱ہجلد، پنجاب یونیورسٹی،لا۔۱۸ ایضا قاسمی،احمدندیم ، مضمون،غالب کاانداز گل افشانی۔۱۹

ہگفتار،مشمول ما نو غالب نمبر،ص ۱۰۸۔۱۰۹ہ۱۳۸غالب،دیوان غالب،ص۔۲۰ ہوزیرآغا،ڈاکٹر، مضمون غالب کاایک شعر مشمول جدیدتنقیدی۔۲۱

۱۰۶تناظرات،ص۱۰۸ایضا،ص۔۲۲ فاروقی، شمس الرحمن،ڈاکٹر، مضمون اقبال کالفظیاتی نظام۔۲۳

ےمشمول اقبالیات ک سو سال،ص ۲۳۵ہہغالب،غالب ک خطوط، جلد اول مرتب ڈاکٹر خلیق انجم،ص۔۲۴ ۳۳۵ے ےمسعود حسین خان،ڈاکٹر، مضمون، غالب ک اردو کلام کاصوتی۔۲۵

نگ، مشمول بین الاقوامی غالب سیمینار ہآ ۲۰۷ء،ص۱۹۶۹ہہمسعود حسین خان،ڈاکٹر، مضمون مطالع شعر صوتیاتی نقط۔۲۶ ہ

،مشمول اردو تنقید،ص ہنظرس ۱۶۷۔۱۶۸ے۱۷۳ایضا،ص۔۲۷

Page 717: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

۱۰۶غالب،دیوان غالب،ص۔۲۸ ،ص۔۲۹ ہغالب،نسخ حمیدی ۱۵۶ہہمسعود حسین خان،ڈاکٹر، مضمون مطالع شعر صوتیاتی نقط۔۳۰ ہ

،مشمول اردو تنقید،ص ہنظرس ۱۷۲ے۱۵۶غالب،دیوان غالب،ص۔۳۱۱۳۱ایضا،ص۔۳۲۱۶۸نارنگ،گوپی چند،ڈاکٹر،مرتب،اقبال کا فن،ص۔۳۳۴۵غالب،دیوان غالب،ص۔۳۴ہمسعود حسین خان،ڈاکٹر، مطالع شعرمشمول اردو تنقید،ص۔۳۵ ۱۷۲ہ۱۳۱غالب،دیوان غالب،ص۔۳۶۱۳۰ایضا،ص۔۳۷۱۶ایضا،ص۔۳۸ہمسعود حسین خان،ڈاکٹر، مضمون مطالع شعر صوتیاتی نقط۔۳۹ ہ

۱۷۳ہنظر،مشمول اردو تنقید،ص۳۳۰نارنگ،گوپی چند،ڈاکٹر، اردو زبان او ر لسانیات،ص۔۴۰۴۲غالب،دیوان غالب،ص۔۴۱،ص۔۴۲ ۳۶ہمحمد اکرام شیخ،ڈاکٹر، حکیم فرزان۷۲عبادت بریلوی،ڈاکٹر، غالب کافن،ص۔۴۳ ہمصطفی علی بریلوی،سید،مضمون زبان اور رسم الخط مشمول۔۴۴

ہاردو رسم الخط منتخب مقالات مرتب شیمامجید، مقتدر قومی ہ۲۳۱ء،ص۱۹۸۹زبان،اسلام آباد،

Page 718: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

فاروقی،شمس الرحمن،شعر ،غیر شعر اور نثر،قومی کونسل۔۴۵لی، سوم ایڈیشن ہبرائ فروغ اردو زبان نئی د ۲۳۷ء،ص۲۰۰۵ے

ہشوکت سبزواری،ڈاکٹر، فلسف کلام غالب، انجمن ترقی۔۴۶۲۵۹ء،ص۱۹۶۹اردو ،کراچی،

۱۳غالب،دیوان غالب،ص۔۴۷۳۷ایضا،ص۔۴۸ر،شارح و مرتب،نوائ سروش ،شیخ غلام علی۔۴۹ ےغلام رسول م ہ

ن,ص ور،س ۔اینڈسنز،لا ۸۸۶ہ۶۹غالب،دیوان غالب،ص۔۵۰۹۳ایضا،ص۔۵۱۱۶ایضا،ص۔۵۲۵۷ایضا،ص۔۵۳۲۴ایضا،ص۔۵۴۴۶ایضا،ص۔۵۵۱۲۰ایضا،ص۔۵۶۱۲۳ایضا،ص۔۵۷۱۰۴ایضا،ص۔۵۸۳۸ایضا،ص۔۵۹۲۴ایضا،ص۔۶۰۱۴۶ایضا،ص۔۶۱۱۵۳ایضا،ص۔۶۲

Page 719: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

۱۳۰ایضا،ص۔۶۳۱۶۶ایضا،ص۔۶۴۱۳۲ایضا،ص۔۶۵۸۸ایضا،ص۔۶۶۳۳ایضا،ص۔۶۷۵۹ایضا،ص۔۶۸۲۰ایضا،ص۔۶۹۳۶ایضا،ص۔۷۰۱۴۴ایضا،ص۔۷۱۱۷۰ایضا،ص۔۷۲۱۸۸ایضا،ص۔۷۳ ےمسعودحسین خاں،ڈاکٹر، مضمون غالب ک اردوکلام کاصوتاتی۔۷۴

نگ،مشمول بین الاقومی غالب سیمینار ہآ ۲۰۷ء، ص۱۹۶۹ہ۲۶۰۔۲۶۱ہشوکت سبزواری،فلسف کلام غالب،ص۔۷۵۱۵۱غالب،دیوان غالب،ص۔۷۶۱ایضا،ص۔۷۷۱۰۱ایضا،ص۔۷۸۱۶۰ایضا،ص۔۷۹۲۳۴فاروقی،شمس الرحمن، ڈاکٹر،شعر ،غیر شعر اور نثر،ص۔۸۰۱۳۱غالب،دیوان غالب،ص۔۸۱۱۲۳ایضا،ص۔۸۲

Page 720: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

۱۵۶ایضا،ص۔۸۳۱۶۷ایضا،ص۔۸۴۱۳۲ایضا،ص۔۸۵۱۵۶ایضا،ص۔۸۶۱۸ایضا،ص۔۸۷۷۸ایضا،ص۔۸۸۱۷۱ایضا،ص۔۸۹۱۶۴ایضا،ص۔۹۰۳ایضا،ص۔۹۱۱۴۹ایضا،ص۔۹۲۱۲۶ایضا،ص۔۹۳۱۸۷ایضا،ص۔۹۴۸۱ایضا،ص۔۹۵۱۳۳ایضا،ص۔۹۶۱۲۱ایضا،ص۔۹۷۱۴۱ایضا،ص۔۹۸۵۸ایضا،ص۔۹۹

۴۹ایضا،ص۔۱۰۰۱۸۳ایضا،ص۔۱۰۱۲۸۸ایضا،ص۔۱۰۲۸۱ایضا،ص۔۱۰۳

Page 721: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

۸۲ایضا،ص۔۱۰۴۸۰ایضا،ص۔۱۰۵۹۰ایضا،ص۔۱۰۶۔۱۰۷ ایضا۔۱۰۸ ایضا۱۳۶ایضا،ص۔۱۰۹۶۸ایضا،ص۔۱۱۰۱۳۸ایضا،ص۔۱۱۱۱۴۵ایضا،ص۔۱۱۲۱۱۲ایضا،ص۔۱۱۳۳۱ایضا،ص۔۱۱۴۱۲۹ایضا،ص۔۱۱۵۵۸ایضا،ص۔۱۱۶۱۸۵ایضا،ص۔۱۱۷۹۵ایضا،ص۔۱۱۸۱۸۸ایضا،ص۔۱۱۹،ص۔۱۲۰ ہغالب،نسخ حمیدی ۱۷۷ہ %ہ۱۱۶غالب،دیوان غالب،ص۔۱۲۱۱۲۶ایضا،ص۔۱۲۲۱۴۴ایضا،ص۔۱۲۳۷۰ایضا،ص۔۱۲۴

Page 722: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

۱۹۴ایضا،ص۔۱۲۵۴۶ایضا،ص۔۱۲۶۷۶ایضا،ص۔۱۲۷۱۲ایضا،ص۔۱۲۸۷۰ایضا،ص۔۱۲۹۱۸۲ایضا،ص۔۱۳۰۸۱ایضا،ص۔۱۳۱۷۹ایضا،ص۔۱۳۲۱۸۶ایضا،ص۔۱۳۳۴۸ایضا،ص۔۱۳۴۱۵۴ایضا،ص۔۱۳۵۱۳۶ایضا،ص۔۱۳۶۱۵۶ایضا،ص۔۱۳۷۷۳ایضا،ص۔۱۳۸۱۸ایضا،ص۔۱۳۹۱۱۹ایضا،ص۔۱۴۰۷۴ایضا،ص۔۱۴۱۱۸۳ایضا،ص۔۱۴۲۱۵۴ایضا،ص۔۱۴۳۱۰۳ایضا،ص۔۱۴۴۸۱ایضا،ص۔۱۴۵

Page 723: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

۱۰۴ایضا،ص۔۱۴۶۶ایضا،ص۔۱۴۷۱۱۱ایضا،ص۔۱۴۸۱۰۰ایضا،ص۔۱۴۹۵۱ایضا،ص۔۱۵۰۱۷۲ایضا،ص۔۱۵۱۱۴۸ایضا،ص۔۱۵۲۳ایضا،ص۔۱۵۳۱۸۷ایضا،ص۔۱۵۴۲ایضا،ص۔۱۵۵۹۷ایضا،ص۔۱۵۶۱۸ایضا،ص۔۱۵۷۵۱ایضا،ص۔۱۵۸۲۴ایضا،ص۔۱۵۹۱۱۹ایضا،ص۔۱۶۰۱۶ایضا،ص۔۱۶۱۱۱۶ایضا،ص۔۱۶۲۲۰ایضا،ص۔۱۶۳۲۵ایضا،ص۔۱۶۴۲۱ایضا،ص۔۱۶۵۱۹ایضا،ص۔۱۶۶

Page 724: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

۴۱ایضا،ص۔۱۶۷۳۸ایضا،ص۔۱۶۸۷۲ایضا،ص۔۱۶۹۱۸ایضا،ص۔۱۷۰۴۱ایضا،ص۔۱۷۱۳۶ایضا،ص۔۱۷۲۱۶ایضا،ص۔۱۷۳۱۳۷ایضا،ص۔۱۷۴۱۱۶ایضا،ص۔۱۷۵۴۲ایضا،ص۔۱۷۶۶۸ایضا،ص۔۱۷۷۳ایضا،ص۔۱۷۸۶ایضا،ص۔۱۷۹۴۵ایضا،ص۔۱۸۰۲۱ایضا،ص۔۱۸۱۱۱۵ایضا،ص۔۱۸۲۳۰ایضا،ص۔۱۸۳۔۱۸۴ ایضا۲۷ایضا،ص۔۱۸۵۴۸ایضا،ص۔۱۸۶۴۹ایضا،ص۔۱۸۷

Page 725: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

۳۶ایضا،ص۔۱۸۸۱۸۵ایضا،ص۔۱۸۹۔۱۹۰ ایضا۱۰۰ایضا،ص۔۱۹۱۱۱۱ایضا،ص۔۱۹۲۵۲ایضا،ص۔۱۹۳۱۷ایضا،ص۔۱۹۴۱۵۵ایضا،ص۔۱۹۵۶۵ایضا،ص۔۱۹۶۔۱۹۷ ایضا۱۲۷ایضا،ص۔۱۹۸۱۸۷ایضا،ص۔۱۹۹۸۹ایضا،ص۔۲۰۰۸۲ایضا،ص۔۲۰۱۱۸۷ایضا،ص۔۲۰۲۷۴ایضا،ص۔۲۰۳۱۱۹ایضا،ص۔۲۰۴۱۸۲ایضا،ص۔۲۰۵۱۰۷ایضا،ص۔۲۰۶۷۴ایضا،ص۔۲۰۷۹۰ایضا،ص۔۲۰۸

Page 726: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

۱۸۸ایضا،ص۔۲۰۹۱۳۳ایضا،ص۔۲۱۰۸۳ایضا،ص۔۲۱۱۱۳۸ایضا،ص۔۲۱۲۹۷ایضا،ص۔۲۱۳۹۸ایضا،ص۔۲۱۴۹۱ایضا،ص۔۲۱۵۱۰۴ایضا،ص۔۲۱۶۱۲۰ایضا،ص۔۲۱۷۲۰۷ایضا،ص۔۲۱۸۲۳۵فاروقی،شمس الرحمن،ڈاکٹر،شعر،غیر شعر اور نثر،ص۔۲۱۹۱۰۱غالب،دیوان غالب،ص۔۲۲۰۸۷ایضا،ص۔۲۲۱۵۶ایضا،ص۔۲۲۲۱۱۵ایضا،ص۔۲۲۳۶۷ایضا،ص۔۲۲۴۱۵۸ایضا،ص۔۲۲۵۳۹ایضا،ص۔۲۲۶۴۹ایضا،ص۔۲۲۷۱۷۱نارنگ،گوپی چند،ڈاکٹر، اقبال کافن،ص۔۲۲۸۱۸۲ایضا،ص۔۲۲۹

Page 727: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

۱۷۹ایضا،ص۔۲۳۰ور،۔۲۳۱ ہعبدالرحمن،مرا الشعر،مقبول اکیڈمی،لا ۱۰۱ء،ص۱۹۸۸ۃ۱۵۳ہنجم الغنی،مولوی، بحرالفصاحت،حص اول،ص۔۲۳۲۱۳عابد علی عابد،سید،البدیع،ص۔۲۳۳ء۱۹۷۹رشیداحمدصدیقی،جدیدغزل، اردو اکیڈمی سندھ،۔۲۳۴۱۵۵ہنجم الغنی،مولوی، بحرالفصاحت،حص اول،ص۔۲۳۵یئتی اور عروضی۔۲۳۶ ہناشاد،ارشدمحمود،ڈاکٹر، اردوغزل کاتکنیکی،

ور، اشاعت اول ۳۵ء، ص۲۰۰۸ہسفر،مجلس ترقی ادب،لا ہجابر علی سید، لسانی وعروضی مقالات،مقتدر قومی زبان،اسلام۔۲۳۷۱۴۸ء،ص۱۹۸۹آباد،۴۳۹۔۴۴۰عابد علی عابد،سید،اصول انتقاد ادبیات،ص۔۲۳۸یئتی اور عروضی۔۳۸۹ ہناشاد،ارشدمحمود،ڈاکٹر، اردوغزل کاتکنیکی،

۳۸۔۳۹سفر،صور، طبع اول۔۲۴۰ ۱۷۳ء،ص۱۹۶۹ہانیس ناگی، شعری لسانیات، کتابیات،لایئتی اور عروضی۔۲۴۱ ہناشاد،ارشدمحمود،ڈاکٹر، اردوغزل کاتکنیکی،

۴۸سفر،ص ہمحمدنورالدین سعید، ڈاکٹر،مضمون، فن عروض مشمول غزلیات۔۲۴۲

، مصنف صغیر النساء بیگم، مکتب جامع نگر،نئی ہغالب کاعروضی تجزی ہ ہ ہلی، ۲۵ء،ص۱۹۸۵ہد۷۸غالب،دیوان غالب،ص۔۲۴۳ آزاد،محمد حسین،مولانا، آب حیات، شیخ غلام علی اینڈ۔۲۴۴

فتم ور،بار ہسنز،لا ۲۵۷ء،ص۱۹۵۷ہ

Page 728: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

محمداسلم ضیاء، ڈاکٹر، اقبال کاشعری نظام، الوقار پبلی۔۲۴۵ور، ۶۸ء،ص۲۰۰۵ہکیشنز،لا

فکرو فن، کل پاکستان انجمن۔۲۴۶ ۔۔شوکت سبزواری،ڈاکٹر، غالب۱۰۷ء،ص۱۹۶۱ترقی اردو ،کراچی، اشاعت اول

ارم،ص۔۲۴۷ ہغالب،غالب ک خطوط مرتب خلیق انجم،جلد چ ہ ۱۴۳۵ےہغالب،غالب ک خطوط مرتب خلیق انجم،جلد دوم،ص۔۲۴۸ ۵۸۲ے۵۸۷۔۵۸۸ایضا،ص۔۲۴۹۸۰۲۔۸۰۳ایضا،ص۔۲۵۰ہغالب،غالب ک خطوط مرتب خلیق انجم،جلد اول،ص۔۲۵۱ ۳۶۰ےفکرو فن،ص۔۲۵۲ ۱۱۶۔۱۱۷۔۔شوکت سبزواری،ڈاکٹر، غالب۱۳۰غالب،دیوان غالب،ص۔۲۵۳۱۰۴ایضا،ص۔۲۵۴۱۷۰ایضا،ص۔۲۵۵۸۱ایضا،ص۔۲۵۶۱۰ایضا،ص۔۲۵۷۱۱۳ایضا،ص۔۲۵۸۱۳۱ایضا،ص۔۲۵۹،ص۔۲۶۰ ۳۵ہصغیر النساء بیگم، غزلیات غالب کاعروضی تجزی۳۵ایضا،ص۔۲۶۱۳۶۔۳۷ایضا،ص۔۲۶۲۱۷۵غالب،دیوان غالب،ص۔۲۶۳

Page 729: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

۱۴۷ایضا،ص۔۲۶۴۶۸ایضا،ص۔۲۶۵۲۴ایضا،ص۔۲۶۶۵۷ایضا،ص۔۲۶۷۱۳۰ایضا،ص۔۲۶۸۱۳۱ایضا،ص۔۲۶۹۱۳۳ایضا،ص۔۲۷۰۱۴۹ایضا،ص۔۲۷۱۴۲ایضا،ص۔۲۷۲۷۸ایضا،ص۔۲۷۳۹۴ایضا،ص۔۲۷۴۹۵ایضا،ص۔۲۷۵۱۳۹ایضا،ص۔۲۷۶۳۶ایضا،ص۔۲۷۷۳ایضا،ص۔۲۷۸۱۲۵ایضا،ص۔۲۷۹ محمد حسن عسکری، مضمون،میر ،غالب اور چھوٹی بحر کا۔۲۸۰

،مشمول تخلیقی عمل اور اسلوب،ص ہقص ۲۱۹ہ۲۰غالب،دیوان غالب،ص۔۲۸۱۲۴ایضا،ص۔۲۸۲۳۰ایضا،ص۔۲۸۳

Page 730: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

۵۷ایضا،ص۔۲۸۴۶۸ایضا،ص۔۲۸۵۷۸ایضا،ص۔۲۸۶۸۸ایضا،ص۔۲۸۷۱۱۹ایضا،ص۔۲۸۸۱۲۹ایضا،ص۔۲۸۹۱۳۱ایضا،ص۔۲۹۰۱۳۰ایضا،ص۔۲۹۱۱۵۰ایضا،ص۔۲۹۲۱۶۰ایضا،ص۔۲۹۳۱۷۵ایضا،ص۔۲۹۴۱۳۳ایضا،ص۔۲۹۵۷۹عبادت بریلوی،ڈاکٹر،غالب کافن،ص۔۲۹۶،ڈاکٹر،سید،ولی س اقبال تک،ص۔۲۹۷ ےعبدالل ۱۹۷ہ۷۳عبادت بریلوی،ڈاکٹر، غالب کافن،ص۔۲۹۸۸۱محمد اسلم ضیا،ڈاکٹر، اقبال کاشعری نظام،ص۔۲۹۹۴۴غالب،دیوان غالب،ص۔۳۰۰۔۳۰۱ ایضا۱۸۵ایضا،ص۔۳۰۲،ص۔۳۰۳ ہغالب،نسخ حمیدی ۲۰۵ہ،فن شعر و شاعری اور روح بلاغت،ص ۔۳۰۴ ہاشمی،حمیدالل شا ہ ۱۱۱ہ

Page 731: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

۹۰غالب،دیوان غالب،ص۔۳۰۵۴۳ایضا،ص۔۳۰۶۱ایضا،ص۔۳۰۷۱۵۴ایضا،ص۔۳۰۸۳۰ایضا،ص۔۳۰۹۱۴۸ایضا،ص۔۳۱۰۱۲۹ایضا،ص۔۳۱۱ہاشمی،حمیدالل شا ، فن شعر وشاعری اور روح بلاغت،ص۔۳۱۲ ہ ۱۱۸ہ۱۲۰ایضا،ص۔۳۱۳۱۲۱۔۱۲۲ایضا،ص۔۳۱۴۱۹غالب،دیوان غالب،ص۔۳۱۵۱۷۸ایضا،ص۔۳۱۶۹ایضا،ص۔۳۱۷۵۲ایضا،ص۔۳۱۸۱۷۰ایضا،ص۔۳۱۹۳۲ایضا،ص۔۳۲۰۳۶ایضا،ص۔۳۲۱۳ایضا،ص۔۳۲۲۲۰ایضا،ص۔۳۲۳۸۵محمد اسلم ضیاء،اقبال کاشعری نظام،ص۔۳۲۴۱۱۵غالب،دیوان غالب،ص۔۳۲۵

Page 732: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

۱۸۸ایضا،ص۔۳۲۶۱۵۶نجم الغنی، مولوی،رام پوری،بحرالفصاحت،جلد دوم،ص۔۳۲۷۷۸غالب،دیوان غالب،ص۔۳۲۸۸۵محمد اسلم ضیاء،اقبال کاشعری نظام،ص۔۳۲۹۱۷۵غالب،دیوان غالب،ص۔۳۳۰۱۳۰ایضا،ص۔۳۳۱۲۴ایضا،ص۔۳۳۲۲۷۰عابد علی عابد،سید،اصول انتقاد ادبیات،ص۔۳۳۳۲۲۲عابد علی عابد،سید،اسلوب،ص۔۳۳۴۱۳۔۱۵نجم الغنی، مولوی،رام پوری،بحرالفصاحت،جلد سوم،ص۔۳۳۵۱۵۱ایضا،ص۔۳۳۶۲۷۲عابد علی عابد،سید،اصول انتقاد ادبیات،ص۔۳۳۷رزاد، ال آباد،بار ۔۳۳۸ ہفاروقی،شمس الرحمن،ڈاکٹر، لفظ و معنی، ش ہ۲۵ء،ص۲۰۰۹دوم،،سید،ولی س اقبال تک،ص۔۳۳۹ ےعبدالل ۱۹۶ہ۴۳غالب،دیوان غالب،ص۔۳۴۰ور،۔۳۴۱ ہعبدالرحمن ،مولوی،مرا الشعر،لا ۱۵ء،ص۱۹۵۰ۃر،ص۔۳۴۲ ہغالب،خطوط غالب مرتب م ۱۶۳ہ ہمحمدشفیق ،مضمون،غزلیات غالب تحقیق باعتبار قوافی، مشمول۔۳۴۳

، نیشنل یونیورسٹی آف ماڈرن لینگویجز،اسلام۳ہتخلیقی ادب، شمار۳۷۸آباد،ص

Page 733: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

۳۹غالب،دیوان غالب،ص۔۳۴۴۴۶ایضا،ص۔۳۴۵۶۹ایضا،ص۔۳۴۶۴۹ایضا،ص۔۳۴۷۸۴ایضا،ص۔۳۴۸۱۱۶ایضا،ص۔۳۴۹۱۳۸ایضا،ص۔۳۵۰۱۰۰ایضا،ص۔۳۵۱۹۰ایضا،ص۔۳۵۲۸ایضا،ص۔۳۵۳۱۵۶ایضا،ص۔۳۵۴۳۶۹ہعبادت بریلوی،ڈاکٹر، غالب اور مطالع غالب،ص۔۳۵۵۶۸غالب،دیوان غالب،ص۔۳۵۶۹۴ایضا،ص۔۳۵۷۹نجم الغنی، مولوی،بحرالفصاحت،جلدسوم،ص۔۳۵۸۳۴غالب،دیوان غالب،ص۔۳۵۹۲۴ایضا،ص۔۳۶۰۸۔۹نجم الغنی، مولوی،بحرالفصاحت،جلدسوم،ص۔۳۶۱۸غالب،دیوان غالب،ص۔۳۶۲۳۵ایضا،ص۔۳۶۳،ص۔۳۶۴ ہغالب،نسخ حمیدی ۱۸۷ہ

Page 734: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

۲۱۱غالب،دیوان غالب،ص۔۳۶۵یم غالب،ص۔۳۶۶ ۴۱ہفاروقی،شمس الرحمن ، ڈاکٹر،تفن،ص۔۳۶۷ انی،مولانا، نکات سخن، حیدر آباد،س ۔حسرت مو ۱۰۹ہارم،ص۔۳۶۸ ہغالب،غالب ک خطوط ،مرتب خلیق انجم، جلد چ ہ ۱۵۳۵ے۱۱۴محمداسلم ضیاء،ڈاکٹر، اقبال کاشعری نظام،ص۔۳۶۹۱۵۶غالب،دیوان غالب،ص۔۳۷۰۱۹۷ء،ص۱۹۷۳ہاشرف رفیع،ڈاکٹر، مقال نظم طباطبائی ،حیدرآباد،۔۳۷۱ ہبجنوری،عبدالرحمن،ڈاکٹر، محاسن کلام غالب،مقدم تحقیق و۔۳۷۲

۳ء،ص۲۰۱۳تدوین،سید نعمان الحق، آکسفرڈ یونیورسٹی، اشاعت اول این میری شمل،مضمون،غالب کی رقصاں شاعری، مترجم قاضی۔۳۷۳

۱۸۹ہافضال حسین، مشمول غالب جدید تنقیدی تناظرات،ص۔۳۷۴

۳۹غالب،دیوان غالب،ص۔۳۷۵۱۸۲ایضا،ص۔۳۷۶۱۶۲ایضا،ص۔۳۷۷۵۸ایضا،ص۔۳۷۸۸۰ایضا،ص۔۳۷۹۱غالب،دیوان غالب،ص۔۳۸۰۱۱ایضا،ص۔۳۸۱۳۶ایضا،ص۔۳۸۲۱۰۰ایضا،ص۔۳۸۳

Page 735: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

۱۱۳ایضا،ص۔۳۸۴۷۱ایضا،ص۔۳۸۵۱۳۶ایضا،ص۔۳۸۶۷۰ایضا،ص۔۳۸۷۱۱۵ایضا،ص۔۳۸۸۹۳ایضا،ص۔۳۸۹۵۸ایضا،ص۔۳۹۰۶ایضا،ص۔۳۹۱۲۰ایضا،ص۔۳۹۲۔۳۹۳ ایضا۳۸ایضا،ص۔۳۹۴۳۹ایضا،ص۔۳۹۵۷۸ایضا،ص۔۳۹۶۷۹ایضا،ص۔۳۹۷۳۵ایضا،ص۔۳۹۸۱۴ایضا،ص۔۳۹۹۱۵ایضا،ص۔۴۰۰شاعر امروز۔۴۰۱ ۔۔فرمان فتح پوری،ڈاکٹر، غالب

ور ،طبع اول ارسنز ،لا ہفردا،اظ ۲۶۴ء،ص۱۹۷۰ہ۲۷غالب،دیوان غالب،ص۔۴۰۲۱۵۶ایضا،ص۔۴۰۳

Page 736: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

۲۱۳ایضا،ص۔۴۰۴۶۷ایضا،ص۔۴۰۵۳ایضا،ص۔۴۰۶۴۷ایضا،ص۔۴۰۷۹۴ایضا،ص۔۴۰۸۱۸۹ایضا،ص۔۴۰۹۸۰ایضا،ص۔۴۱۰۲۰۳ایضا،ص۔۴۱۱۹۸ایضا،ص۔۴۱۲۷۸ایضا،ص۔۴۱۳۱۰۱ایضا،ص۔۴۱۴۱۶۳ایضا،ص۔۴۱۵۹۰ایضا،ص۔۴۱۶۱۹۶ایضا،ص۔۴۱۷۱۶۶محمدعرفان،طرز غالب،ص۔۴۱۸۶غالب،دیوان غالب،ص۔۴۱۹۱ایضا،ص۔۴۲۰۱۲ایضا،ص۔۴۲۱۱۸ایضا،ص۔۴۲۲۵۶ایضا،ص۔۴۲۳۱۰۹ایضا،ص۔۴۲۴

Page 737: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

۱۱۶ایضا،ص۔۴۲۵۱۰۱ایضا،ص۔۴۲۶۱۵۴ایضا،ص۔۴۲۷۱۲۳ایضا،ص۔۴۲۸۷۲ایضا،ص۔۴۲۹۶۱ایضا،ص۔۴۳۰۱۷۰ایضا،ص۔۴۳۱۳۸ایضا،ص۔۴۳۲۱۲ایضا،ص۔۴۳۳۵۶ایضا،ص۔۴۳۴۲۱۵ایضا،ص۔۴۳۵۱۱۳ایضا،ص۔۴۳۶۷۹ایضا،ص۔۴۳۷۷۲ایضا،ص۔۴۳۸ر،نوائ سروش،ص۔۴۳۹ ےم ۸۸۷ہ۱غالب،دیوان غالب،ص۔۴۴۰۷۰ایضا،ص۔۴۴۱۷۹ایضا،ص۔۴۴۲۱۰۹ایضا،ص۔۴۴۳۱۳ایضا،ص۔۴۴۴۱۸۷ایضا،ص۔۴۴۵

Page 738: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

، تناظرات،ص۔۴۴۶ ۱۷۰ہاین میری شمل، رقصاں شاعری،مشمول۱۰۸غالب،دیوان غالب،ص۔۴۴۷۹۴ایضا،ص۔۴۴۸۱۸۷ایضا،ص۔۴۴۹۴۲ایضا،ص۔۴۵۰۴۳ایضا،ص۔۴۵۱۹۱ایضا،ص۔۴۵۲۱ایضا،ص۔۴۵۳۴۸ایضا،ص۔۴۵۴۱۶۷ایضا،ص۔۴۵۵۵۳ایضا،ص۔۴۵۶۳۰ایضا،ص۔۴۵۷۲۴ایضا،ص۔۴۵۸۴۷ایضا،ص۔۴۵۹۱۵۳ایضا،ص۔۴۶۰۱۶ایضا،ص۔۴۶۱۸۲ایضا،ص۔۴۶۲۸۰ایضا،ص۔۴۶۳۱۴۹ایضا،ص۔۴۶۴۱۶۱ایضا،ص۔۴۶۵۷۸ایضا،ص۔۴۶۶

Page 739: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ایک شاعر ایک ادکار، سنگ میل پبلی۔۴۶۷ ۔۔انیس ناگی،غالبور، ۸۸ء،ص۱۹۸۷ہکیشنز،لا

قاسمی،ابوالکلام ، ڈاکٹر،شاعری کی تنقید،ایجوکیشنل پبلشنگ۔۴۶۸۴۷۔۴۸ء،ص۲۰۰۸ہائوس، علی گڑھ،اشاعت دوم

۸۲غالب،دیوان غالب،ص۔۴۶۹۲۹ایضا،ص۔۴۷۰۹۷ایضا،ص۔۴۷۱۱۷ایضا،ص۔۴۷۲۶ایضا،ص۔۴۷۳۱۶۸ایضا،ص۔۴۷۴۱۲۸ایضا،ص۔۴۷۵۸۸ایضا،ص۔۴۷۶ہمسعودحسین خاں،ڈاکٹر، مطالع شعر صوتیاتی نقط نظر۔۴۷۷ ہ

،مشمول اردو تنقید،ص ہس ۱۷۵۔۱۷۶ےہجالبی،جمیل ،ڈاکٹر، مضمون طرز غالب، مشمول نئی تنقید،ص۔۴۷۸۲۳۲۔۲۳۳

Page 740: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

جزو د:صرفیات و نحویات کلام غالب:اسلوبیاتی ہے۔غالب کو’’جدت طرز ادا کا امام‘‘ تسلیم کیاگیاہے۔امتیازات ک حوال س ان کی شاعری منفرد انداز بیان کی ے ے ے

ہانفرادیت ک لی انھوںن ن صرف لفظیاتی،معنیاتی اور صوتیاتی سطح ے ے ےادات س کام لیا بلک ان کی شاعری کا صرفی ونحوی ڈھانچ ہپر اجت ہ ے ہ

م ی وج ک ٹ کر شاید ی ہبھی زبان ک روایتی اصول و قواعد س ہ ہے ہ ہ ہے ہ ے ےچان لیت ی س پ ےغالب کی آواز کو اپن منفرد خدوخال ک باعث دور ہ ے ہ ے ےج اپنی شناخت آپ کروالیتا اردو ہے۔یں اور ان کی شاعری کامنفرد ل ہ ہ ہ

ہے۔غزل کی روایت میں غالب کاشعری اسلوب ایک نئی آواز ک مترادف ےےی اسلوب نئ لسانی امکانات، وفور معنی ک نئ تجربات ،حرف و ے ے ہ

ہصوت ک منفرد نظام اورلسانی سطح پر مروج صرفی ونحوی ساخت ےوئ لو میں سمیٹ ت س نئ انداز اپن پ ہے۔س انحراف ک ب ے ہ ے ہ ے ے ے ہ ے ے

ےغالب ن اپن شعری سفر ک لی جس راست کاانتخاب کیا اس ے ے ے ےر قدم پر ایک نئی منزل کا گمان گزرتا بالخصوص صرفی ونحوی ہےمیں ہ

ات متعین کیں ان س اردو غزل ابھی ےاعتبار س انھوں ن جو نئی ج ہ ے ےبقول ڈاکٹر ابوالکلام قاسمی: وئی تھی یں ۔آشنان ہ ہ

ہ’’ شاعری میں محاور اور روزمر کاخیال ،زبان کو روایتی سلاست اور ہ ےروانی ک ساتھ استعمال کرنا اور رائج لسانی ضابطوں کو غایت احتیاطےک ساتھ برتن کی کوشش کرنا ایک بات اور زبان میں اپن مخصوص ہے ے ے

ج ک نشیب و ےطرز ادا ک ذریع نئ معنی کا امکان پیدا کرنا اور ل ے ہ ے ے ےت کی گنجائش پیدا کر دینا دوسری وم میں کسی نئی ج ہفراز س مف ہ ے

ج ک تعین میں زبان کی نحوی ساخت س ے… غالب ک شعری ل ے ے ہ ے

Page 741: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

م کردار ادا ت ا ہانحراف اور حرف وصوت کی ادائیگی کاانفرادی انداز ب ہ(‘‘ یں ۔کرت ہ (۱ے

ےغالب زبان ک ایک زبردست فن کار تھ انھوںن صرفیات ونحویات ے ےاد س کام لیا ی ہاور قواعد زبان ک سلسل میں تقلید ک بجائ اجت ہے۔ ے ہ ے ے ے ے

ادی کاوشیں اول اول تو نشان تنقید بنائی گئیں لیکن غالب ک دفاع ےاجت ہ ہت جلد لوگوں کو اپنی ہمیں ڈاکٹر عبدالرحمن بجنوری کی اس رائ ن ب ے ے

ےطرف متوج کر لیا آپ کی رائ ک مطابق: ے ۔ ہ

… لیکن واقع ی ہے’’ غالب ن بعض اوقات قواعد ک خلاف زبان لکھی ہ ہ ہے ے ےلو اور شاعری منطق س آزاد علم ہے۔ک قواعد منطق کاخارجی پ ے ہے ہ ہ

کلام میں لطافت ۔القواعد کاکام تقریراور تحریر میں صحت پیداکرنا ہےار یں،اس لی بعض اوقات شاعر کو اپن جذبات ک کامل اظ ہپیداکرنان ے ے ے ہہے۔ک لی قیود س آزادی حاصل کرناضروری شیکسپیئر اور غالب کا ے ے ے

، ی قواعد زبان کا کام ک ان کی یں ہکام قواعد زبان کی پابندی ن ہے ہ ہے ہہپابندی کر یا ان کی خاطر اپنی درسیات میںخاص ضمیم جات کااضاف ہ ے

(‘‘ (۲ے۔کرےجس طرح عروضی قواعد س واقفیت ک بغیر ایک شاعر فن ےیں منواسکتا اسی طور قواعد اور صرف ونحو ا ن ہشاعری میں اپنا لو ہ

ےس لاعلمی کی بنیاد پر فصیح و بلیغ پیرائ میں تحریرو تقریر ناممکن ےادات کاتعین کرن س ذا غالب ک کلام میں صرفی ونحوی اجت ے ل ے ہ ے ہہ ہے۔

ہے۔پیشتر صرف ونحو کی حدود اور دائر کار متعین کرلیناضروری ہ

م شاخMorphologyصرفیات یا مارفولوجی ) ہ(لسانیات کی ایک اہ جس میں چھوٹی س چھوٹی بامعنی لسانی اکائیوں کا مطالع ے ہے

ہے۔کیاجاتا ان بامعنی اکائیوں کامطالع لفظ کی سطح س آغاز کیاجاتا ے ہ ہے۔ون ک یں جومختصر وت ےمارفیم ایس چھوٹ چھوٹ لسانی ٹکڑ ے ہ ہ ے ہ ے ے ے ے

وں ۔باوجود بامعنی ہ

ےلفظ س آگ کی سطح جس میں جمل اور فقر بھی شامل ے ے ےےوجائیں ان ک لی نحو یا ے ڈاکٹر اقتدارSyntaxہ ہے۔کی اصطلاح مستعمل

ےحسین کی رائ میں نحویات دراصل:

Page 742: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ہے’’تراکیب کو ترتیب میں رکھن ک ان اصولوں کامطالع جو تصریفی ہ ے ے(‘‘ یں ۔اور اشتقاقی عمل س زیاد بڑی تراکیب بنان ک کام آت ہ ے ے ے ہ (۳ے

وں میں تقسیم کر ہگویا قواعد وانشا س متعلق مباحث کو دو گرو ےیں: ہسکت ے

یئت وبناوٹ)صرف(اول: ہالفاظ کی

ےالفاظ کا دروبست اور جمل کی ترتیب و ترکیب)نحو(دوم:

یں کیونک اس میں الفاظ کی ت ہعلم صرف کو’’صوریات‘‘ بھی ک ہ ے ہری صورت س بحث کی جاتی اور سیاق و سباق ک اعتبار س ےظا ے ہے ے ہری تبدیلیوں کو بھی جگ دی جاتی جس ون والی ظا ہےلفظوں میں ہ ہ ے ہ

ہے۔س زبان کی ارتقائی کیفیت کو سمجھن میں بھی مدد ملتی ڈاکٹر ے ےیں: وئ لکھت میت باور کرات ہشوکت سبزواری قواعد کی ا ے ے ہ ے ہ

ی تعلق جو لفظ کامعنی س لفظ معنی ک ے’’گرامر کازبان س و ہے ے ہے ہ ے، گرامر بھی زبان ک ساتھ ساتھ وجود میں آتی ہے۔ساتھ وجود میںآیا ے ہے

ہلفظ کی زندگی معنی س زبان بھی صرفی ونحوی قاعدوں س زند ے ہے ےتی زبان کانحو اور ارتقا گرامر ک اصول وقواعد ک ماتحت ےر ے ہے۔ ہ

(‘‘ ہے۔وتا (۴ہرین لسانیات جو اصول وقواعد ہصحت لفظی ومعنوی ک لی ما ے ے

لوقواعد کاو یں صرفیاتی پ لو یں صرف ونحو اس ک دو پ ہمقرر کرت ہ ۔ ہ ہ ے ہ ےہےحص جس میں لفظوں کو پرکھا جاتا یعنی لفظ واحد یا جمع، ہے ہے ہ

ہےمذکر یا مونث ،اسم یا فعل یا حرف نیز الفاظ کی نوعیت اور ان ہےےک تغیر وتبدل اور مختلف کلمات بنان ک طریق بھی زیر غور لائ ے ے ے ے

یں ۔جات ہ ے

ہےنحویات قواعد زبان کاو حص جس میں مرکب جملوں اور ہ ہہے۔عبارتوں ک بار میں تفصیلا بحث کی جاتی علم نحو کاموضوع کلام ے ےےوتا اور کلام دویا دو س زیاد بامعنی لفظوں ک مجموع س ترکیب ے ے ہ ے ہے ہہپاتا مرکب تام،مرکب ناقص اور جمل کی اقسام اس ک دائر مطالع ہ ے ے ہے۔

یں ۔میںشامل ہ

Page 743: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

وتا ہے۔رزبان کاصرفی ونحوی ڈھانچ انفرادی خصائص کا حامل ہ ہ ہون ک ناط اردو زبان ن اصول و ضوابط ک ذیل ےمخلوط زبان ے ے ے ے ہ

ندی اور سنسکرت وغیر س استفاد ضرور کیا لیکن ہمیںعربی،فارسی، ے ہ ہےاپنی ساخت اور مزاج ک مطابق صرف انھی لسانی قواعد کو اپن ے

ڈاکٹر عبدالحق ک خیال ےدامن میں جگ دی جو اس ک حسب حال تھ ے۔ ے ہیں کیاجاسکتا ہمیں کسی زبان ک قواعد کو جبرا دوسری زبان پر لاگو ن ے

یں: ہچنانچ و فرمات ے ہ ہ

ے’’کسی زبان ک قواعد لکھت وقت اس کی خصوصیات کو کبھی نظر ےےانداز ن کیاجائ اور محض کسی زبان کی تقلیدمیں اس پرزبردستی ہہقواعد اور اصول ک نام س ایسا بوجھ ن ڈال دیاجائ جس کی و ے ہ ے ے

(‘‘ … وسک ۔متحمل ن ے ہ (۵ہم کلام غالب پر توج ہصرف ونحو ک سرسری تعارف ک بعد جب ہ ے ے

میں زبان دانی اور زبان سازی ک نئ نئ کرشم اں یں تو ی ےکرت ے ے ے ہ ہ ہ ےیں غالب فارسی شعرا ک فکر وفن ک سدا معترف ےدیکھن کوملت ے ۔ ہ ے ےےر اور فارسی شعرا بالخصوص بید کی نازک خیالی اور دقت زبان ن ب� ہےل زبان کی ی س مسحور رکھا فارسی زبان پر انھیں ا ہانھیں ابتدا ۔ ے ہی نیز عربی زبان س بھی ناواقف ےطرح قدرت و دسترس حاصل ر ہ

یں تھ بلک عربی قواعد زبان کااچھاخاصا ذوق رکھت تھ ے۔محض ن ے ہ ے ہ‘‘ کی عمارت کو ’’ریخت ہغالب ن ان دونوں بڑی زبانوں کی آمیزش س ے ے

ےاستحکام بخشا اور قواعد زبان ک معامل میں بھی صرفی و نحوی ے۔تجربات س اس زبان کادامن مالا مال کر دیا ے

ٹ کر ہصرفی ونحوی اعتبار س دیکھاجائ تو غالب روایت س ے ے ے،کبھی الفاظ ک زیروبم س ،کبھی ج کی تبدیلی س ےکبھی اپن ل ے ے ے ہ ے

، کبھی نت نئ مرکبات ےسابق اورلاحق ک حسن استعمال س ے ے ے ے،کبھی املائی جدتیں بروئ کار لاکر،کبھی حروف کی کمی بیشی ےس ے،کبھی مفرد الفاظ کی معنی خیزی س ،کبھی متضاد و مترادف ےس ےےتراکیب کی ندرت س ن صرف اردو زبان کا لسانی مرتب بلند کر دیت ہ ہ ےر شعر کو گنجین معنی کاایک طلسم بھی ہیں بلک شارحین ک لی ہ ے ے ہ ہ

م اس صورت یں کلام غالب ک صرفی ونحوی خصائص کو ہبنادیت ے ۔ ہ ے

Page 744: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

د غالب س و ک ع میں معلوم یں جب تر طور پر سمجھ سکت ےمیں ب ہ ہ ہ ہ ہ ے ہل اردو زبان صرفی ونحوی اعتبار س ارتقا کی کون سی منزلیں ط ےپ ے ے ہ ےکر چکی تھی،اصلاح زبان کاعمل کن مراحل س گزر چکاتھا اور اس

ہارتقائی صورت حال ک تناظر میں غالب ن مرحل وار اس روایت میں ے ے۔کونسی تبدیلیاں اورجدتیں متعارف کروائیں

د غالب کاصرفیاتی ونحویاتی پس منظر: ہعتی ی زبانیں زند ر تا و وتا ر د کاادبی ولسانی تناظر تبدیل ہر ع ہ ہ ہے۔ ہ ہ ہ ہ

ےیں جو عصری تقاضوںک تحت اپن لسانی ڈھانچ میں مناسب ے ے ہد یں انھی لسانی تغیرات ک نتیج میں ایک ع ہتبدیلیوں س دوچار ر ے ے ۔ ہ ے

ےکی لسانی روایات،الفاظ و محاورات اور قواعد و املاک معیار بدلت ےمثلا دکنی دور ک ادب و شعریات بالخصوص یں وت ےوئ محسوس ۔ ہ ے ہ ے ہ

ندی و مقامی بولیوں کاواضح اثر موجود جب ہے۔ولی دکنی کی غزل میں ہےدربار داری س وابست روایات ن فروغ پایا تو فارسی وعربی س ے ہ ے

وگیاتو نامانوس ہاستفاد کارجحان فروغ پان لگا جب زبان کاسانچ تیار ہ ۔ ے ےاصلاح زبان ک اس وا ےاور غیر فصیح الفاظ کو ترک کرن کاعمل شروع ۔ ہ ے

عمل میں قواعد زبان اور رموز املا میں بھی واضح تبدیلیاںعمل میں، انھوں وا لسانی شعور رکھت تھ ےلائی گئیں خان آرزو جو ایک منجھا ے ہ ۔

وئ اردو ےن اردو زبان ک مزاج اوردیگر لسانی باریکیوں پر نگا رکھت ہ ے ہ ے ےم اصلاحیں کیں اور رفت رفت غزل کادکنی اسلوب فارسی ہزبان میں ا ہ ہ

۔اندازنستعلیق میں ڈھلتا نظر آن لگا محمدحسین آزاد’’ آب حیات‘‘ ےیں: ید میں لکھت ہتیسرا دور کی تم ے ہ

ر زبان میں واضح مار زبان دانوں کاقول ک ساٹھ برس ک بعد ہ’’ ے ہ ہے ے ہوجاتا طبق سوم ک اشخاص جو حقیقت میں اردو ک معمار ےفرق پیدا ے ہ ہے۔ ہ

ت سی ت س الفاظ پران سمجھ کر چھوڑ دی اور ب ہیں، انھوں ن ب ے ے ے ہ ے ہہفارسی کی ترکیبیں جومصری کی ڈلیوں کی طرح دودھ ک ساتھ من ے

ت سی باتیں ان ہمیں آتی تھیں،انھیں گھلایا،پھر بھی ب نسبت حال کی ب ہ(‘‘ یں ۔ک کلا م میں ایسی تھیں جواب متروک ہ (۶ے

Page 745: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ندی الفاظ پر فارسی الفاظ کو ترجیح دی ہمی وسود ک دور میں ے ب� ب�ےجان لگی اور زبان میں فصاحت وبلاغت ک معیارات فارسی زبان س ے ے

ےمستعار لی جان لگ بقول آزاد: ے ے

ے’’زبان اردو ابتدا میں کچا سوناتھی ان بزرگوں ن اس کدورتوں س ے ے ۔زاروں ضروری کام اور آرائشوں ہپاک صاف کیا اور ایسا بنادیا جس س ے

وت وں ک تاج و افسر تیار ےک سامان،حسینوں ک زیور بلک بادشا ہ ے ہ ہ ے ے(‘‘ ۔یں (۷ہ

ر جان جاناں س د طول پکڑتا گیا مظ د ب ع ےاصلاح زبان کاعمل ع ہ ۔ ہ ہ ہےل کر شا حاتم تک اور آگ چل کر آتش و ناسخ ک دور میں لسانی ے ہ ےوتی چلی گئی بالخصوص امام بخش رست طویل تر ہاصلاحات کی ف ہ

ہناسخ ن زبان کی صفائی، روز مر و محاور کی درستی، تذکیر و تانیت، ہ ےےواحدجمع،متروکات اور صرف ونحو کی روایات کو بنان اور سنوارن ے

۔میں کلیدی کردار ادا کیا صرفی ونحوی قواعد عربی اورفارسی جیسیوئی زبانوں س مستعار لی جان لگ فصاحت اور بلاغت ے۔منجھی ے ے ے ہ

۔کامعیار قائم کرن ک لی نئ نئ الفاظ و تراکیب تراشی جان لگیں ے ے ے ے ے ے،نئ مرادفات، سابق لاحق وضع کی جان یں،نئ استعار ےنئی تشبی ے ے ے ے ے ے ہ

م ک ان شعرا ن ےلگ غال اور موم کادور اس حوال س ب حد ا ہ ہے ہ ے ے ے ب� ب� ے۔ارت س کام ل کر نت نئی تراکیب ےاپنی قوت متخیل اور لسانی م ے ہ ہ

ہاختراع کیں، قدیم الفاظ س نئ تلازمات اورنئ معنی پیداکی کیونک ے ے ے ےاد کامتقاضی تھا غالب کی فنی جمالیات اس ۔غالب کا زمان تبدیلی و اجت ہ ہ

غالب ک شعری تجربات کی ےتبدیلی میں برابر کی شریک نظر آتی ۔ ہےیں: وئ شکیل الرحمن رقم طراز ہتجریدیت کی طرف اشار کرت ے ہ ے ہ

میں وں چان ہ’’غالب کی علامتیں او ران ک پیکر جتن بھی جان پ ہ ے ہ ے ے ےیں ان کالمس خوابوں کو جنم دیتا ،باطنی ہےاپن اند رآن س روکت ۔ ہ ے ے ے ے

ہتجربوں کو بیدار اور متحرک کرتا اور تلازموں کاایک سلسل قائم کر ہےےدیتا … شعری تجربوں میں ان ک پیکر اکثر خوابوں ک پیکر لگت ے ے ہےیں،کبھی م بن جات ہیں… کبھی تجربوں کی غیرواضح فضا میںمب ے ہ ہ

ر یں لیکن وت ،عقد اور کبھی قدآور پیکر کی صورت میںجلو گر ہمعم ہ ے ہ ہ ہ ہ صورت ان کی حرکت،

Page 746: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

لوداری اور رنگینی رائی،تابناکی ،توانائی ،پ ہحرارت،وسعت،بلندی ،گ ہ(‘‘ ی جاتا ہے۔کاکوئی ن کوئی رخ نظر آ ہ (۸ہ

ذیب وثقافت ک اختتامی نقش کی د کی ت ےغالب کی غزل مغلی ع ہ ہ ہیں تھا… ی ن … مغلوں کازوال صرف سیاسی زوال ہحیثیت رکھتی ہ ہے

ےمغلوں ک ملکی زوال ک باعث فارسی بھی تیزی س لسانی زوال کی ے ےی تھی ایسٹ انڈیا کمپنی ک غلب ن واضح کر دیا تھا ک ہطرف بڑھ ر ے ے ے ۔ ہ

( یں ون وال ۔فارسی ک دن پور ہ ے ے ہ ے (۹ےوا کو غالب ن صرف محسوس کرر تھ ےلسانی تبدیلی کی اس ہے ہ ہہبلک عملا اس تبدیلی میں شریک تھ نسخ حمیدی اور دور اول کی ہ ے۔ ہ

ےشاعری کاموازن دور آخر ک کلام یا خطوط میں زبان و بیان کی سادگی ہوجاتا ک فارسیت کارنگ پھیکا اور ریخت کا رنگ ہس کیاجائ تو واضح ہ ہے ہ ے ےگویا فارسی پر ناز کرن وال غالب اب ریخت کورشک ا وتا جار ہتیکھا ے ے ۔ ہے ہ ہے۔فارسی بنان میں شعوری طور پر سرگرم عمل تھ ابتدائی دور کلام ے

ےمیں فارسی زبان ک قواعد و مصادر ،فارسی ک حروف ربط اور توابع ےےفعل ب تکلفا استعمال کر ر تھ لیکن اب فارسیت ک اس حصار س ے ے ہے ےم لسانی معیار ہنکل کر ساد گوئی ان کی ترجیحات میں شامل تھی تا ہےکی اس تبدیلی ک باوصف غالب عمومیت اور ذوق کی ساد گوئی س ہ ےےگریزاں ر بلک فکر وخیال کی ندرت اور انداز بیان کی جدت ن انھیں ہ ہے

د ک تمام شعرا س ممتاز رکھا ۔اپن ع ے ے ہ ے

ےصرفی ونحوی سطح تر دیکھاجائ تو زبان ک اصول وقواعد بڑی ےوچک تھ اور صرفی ونحوی ےحد تک میر وسودا ک دور تک متعین ے ہ ے

یں جب زبان کو تخلیقی سطح پر اعتبار حاصل ہقواعد اسی وقت بنت ےیں ل زبان ان کی تدوین کی طرف متوج ن ہو جائ اور اس وقت بھی ا ہ ہ ے ہ

ےوت بلک ان کی زبان اور محاور کی سند پر ان اصول و قواعد کی ہ ے ہل صرفی ونحوی خصوصیات جن انیسویں صدی س پ وتی ےتدوین ہ ے ۔ ہے ہ

یں: ہپر انیسویں صدی میں بھی توج دی گئیں مختصرا ی ہ ہ

مصادر کی قدیم شکل مثلا آئو ناںآئونا، آئونو، آنو، آناں، آنا ان میں۔۱ےآخر الذکر’’آنا‘‘ ک علاو باقی تما م صورتیں اسی ترتیب ک ساتھ دور ہ ے

Page 747: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

یں ان میں س بعض ےقدیم س اٹھارویں صدی ک نصف آخر تک ملتی ۔ ہ ے ےمثلا آئونو، آنو دکھنی محاور ک خلاف یں ےعلاقوں س بھی مخصوص ے ۔ ہ ےند میں یں اور شمالی ہیں لیکن ’’آئوناں‘‘ اور’’آناں‘‘ دکھنی میں بھی ہ ہ

۔بھی

ی صورت مثلا آنا س آئیا اور آیا۔۲ ۔افعال کی گردان میں بھی ی ے ہے ہاس میں تشدید اور ، آخر الذکر نسبتا جدید ۔اول الذکر قدیم تر ہے

یں مثلا رکھیا، رکھا،رکھاوغیر ہ۔بلاتشدید دونوں صورتیں ملتی ہ

ی طرح ی۔۳ ہجمع کی علامت اسم کی مختلف حالتوں میں ایک ہے۔ ہہےخیال درست ک ی خصوصیت صرف دکھنی اردو کی مثلا ’’عورتوں ہ ہ ہے’’ عورتیں آئیں‘‘ ،’’عورتاں کوں فرمایا‘‘ بجائ عورتوں س ےآئیاں‘ بجائ ے ے

۔فرمایا

۔۴ یں مثلا ہحروف کی شکلیں بھی اردوئ قدیم میں کئی ے، ،سیتیی، سیت ےسیں،سوں،ست ے

اں کی بجائ ،میں،اسی طرح ک ،ماں،من (،کوں،کو،میں ،من ےسیتی)س ہ ہ ے ےاں کی جگ جاں وغیر ہ۔کاں،ج ہ ہ

ہجمع ک استعمال میںاسم ک ساتھ صفت اور فعل دونوں کو خوا۔۵ ے ےو یامونث جمع لانامثلا اچھ مرداں، اچھیاں عورتاں،اچھ مرداں ےمذکر ے ہ

، اچھاںعورتاں آتیاں تھیاں)تھیں( ۔آت تھ ے ے

ےریخت ک شعرا اور مصنفین عام طور پر فارسی ک فعل و حرف۔۶ ے ہہےبلاتکلف استعمال کرت تھ بعد میں حات اور می ن اس قبیح بتایا ے ے ب� ب" ے ے

یں شا حات اس اں اس کی مثالیں بکثرت ب"لیکن ان ک معاصرین ک ی ہ ۔ ہ ہ ے ےیں ہسلسل میں آبرو کای قول نقل کرت ے ہ :ے

ہےوقت جن کا ریخت کی شاعری میں صرف ے

وں ک بوجھو حرف میراژرف تا ہےان س ک ہ ہ ہ ے

ےجوک لاو ریخت میںفارسی ک فعل و حرف ے ے ہ

نیگ فعل اس ک ریخت میں حرف ہےلغو ے ے ے ہ

Page 748: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ےساکن کو متحرک اور متحرک کو ساکن کرن کی مثالیں اردوئ۔۷ ےست اس باب میں احتیاط شروع ست آ یں… آ ہقدیم میں بکثرت ملتی ہ ہ ہ ہ

( ہے۔وتی (۱۰ہل اردو نظم ونثر کی ند میں دیوان ولی کی آمد س پ ےشمالی ہ ے ہ

ےحیثیت فارسی ک مقابل میں تفریحی اور ثانوی تھی اس دور ک ۔ ے ےسود ن اس ک خلاف یں ےشعرائ اکابر اصلا فارسی ک صاحب کمال ے ب� ۔ ہ ے ےندی عناصر ہتوازن پیدا کرن کی کوشش کی اور نئ دور ک شعرا ن ے ے ے ے

ےکو کم کرک عربی وفارسی کی آمیزش شروع کر دی… شا حاتم ن ہ ےندی)بھاکا( الفاظ ہاس لسانی تحریک میں شعوری طور پر حص لیااور ہ

م الفاظ استعمال کرن کی روش کو ےکی جگ عربی وفارسی ک عام ف ہ ے ہ( نچائی ۔تقویت پ (۱۱ہ

ہمیرتقی میر ن ’’نکات الشعرا‘‘ ک آخر میں ریخت کی مختلف ے ے، اس میں ہےاقسام ک باب میں ایک مختصر عبارت فارسی میں لکھی ے

ہےبھی انھوں ن ریخت میںفارسی ک فعل وحرف کااستعمال قبیح بتایا ے ہ ےیں اں ایسی مثالیں بکثرت ملتی ہلیکن ان ک دور ک اکثر شعرا ک ہ ے ے ے

ےمثلا تجھ بن، بجائ تمھار بغیر، تئیں بجائ کوایکون بجائ ایک ، انھوں ے ے ے،کسوبجائ کسی،جنھوں بجائ جن یا جنھیں، ےکا بجائ ان کا،سو بجائ و ے ہ ے ے

وتی ہسبھوں بجائ سب البت جو خاص بات اس تحریک میں محسوس ہ ۔ ےیں جو عربی فارسی الفاظ کی بنیاد پر بنائ گئ ے و جعلی مصدر ے ہ ہ ہے

یں:آزمانا،بخشنا، اںحسب ذیل مثالیں موجود ہیں…خود میر ک ی ہ ے ہ بخشوانا، خرادنا، شرمانا، فرمانا، قبولنا، گرمانا، گزرنا،گزارنا،بدلنا،نوازنا

( (۱۲ہ۔وغیرہفارسی ک اسمائ مفعول کو اردو میں بلاتصرف ترجم شامل کر ے ےیں بلک بطور مفرد بھی استعمال ہلیا اور ی صورت مرکبات تک محدود ن ہ ہ

، شورید ، خراشید ،زائید ، تفسید ، بالید ، درید ید ، کا ہوئی مثلا خوابید ہ ہ ہ ہ ہ ہ ہ ہ ہہ۔وغیر

ےاسم مفعول کی طرح فارسی ک بعض اسم فاعل بھی اسی دور، نگران، روان، ،پرند ،کشند ہمیں بحنبس فارسی س لی گئ مثلا گویند ہ ہ ے ے ے ہہ

Page 749: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ےدواں، کشاں وغیر رفت رفت عربی وفارسی ک مرکبات کااستعمال ہ ہ ہ۔تذکیر وتانیث ک اصول و ضوابط پر تفصیلی مباحث وا نظرآتا ےبڑھتا ہے۔ ہوا انشان ’’دریائ لطافت‘‘ میں مونث مذکر کی اقسام اور ےکاآغاز ے ۔ ہ

ہقواعد پر سیر حاصل گفتگو کی ’’دریائ لطافت‘‘ س ی بھی معلوم ے ے ہے۔ہوتا ک انیسویں صدی ک آغاز میں اردو ک محاور اورصحت کا بھی ے ے ہ ہے ہلی کی زبان اور محاور کومعیاری اور وگیاتھا نیز د ےایک معیار مقرر ہ ہ

( اتھا ۔مستند سمجھا جار (۱۳ہ ڈاکٹر ابواللیث صدیقی اس دو ر کی لسانی خصوصیات کو در ج

یں: ہذیل نکات کی صورت میںترتیب دیت ے

ےترکیب اضافی میں مضاف اور مضاف الی ک درمیان س حرف۔۱ ے ہش یعنی بندگی کی ہاضافت کااکثر حذف کرنامثلا انھیں بندگی خوا ہے

ش ۔خوا ہ

و تو بھی اضافت۔۲ ندی کا ہتراکیب اضافی میں اگر ایک لفظ ہہفارسی کو جائز سمجھت تھ مثلا بیڑ پان ے ے

ےترکیب عطفی میںاگر دو لفظوں ک درمیان حرف عطف ’’اور‘‘۔۳وتاتو بھی مرکب عطفی میں فارسی اضافت کو جائزسمجھا ہندی ہ

۔جاتا ،مثلا جائ بود اور باش ے

ے۔اکثر الفاظ جوغلط العام تھ خاص طور پر عربی فارسی۔۴۔الفاظ،ان کو جائزقرار دیاگیاتھا

ے۔حرف رابط اکثر چھوڑ دیت تھ۔۵ ے ہ

ےندی اور فارسی دونوں ک الفاظ کو بعض اوقات تخفیف س۔۶ ے ہے۔باندھت تھ ے

… مثلا افغان بجائ فغان۔۷ ےبعض الفاظ میں حروف کو بڑھا دیت تھ ے ےہ۔وغیر

یں۔۸ ہساکن کو متحرک اور متحرک کو ساکن کرن میں قباحت ن ے۔سمجھی جاتی تھی

Page 750: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

یں کی جاتی تھی۔۹ ۔لغات کی سختی س پابندی ن ہ ے

ےاگرچ زبان ک قواعد اور اصول تشکیل پاچک تھ لیکن ان کی۔۱۰ ے ے ہیں کرت تھ اور جن الفاظ کومتروک قرار دیا جاتا ےپوری طرح پابندی ن ے ہ

( ے۔تھا اکثر ضرورت ک لی ان کو بھی استعمال کر لیت تھ ے ے (۱۴ےیں ک زبان ریخت کی صورت پذیری م ک سکت ہمجموعی طور پر ہ ہ ے ہہ ہ

ندی اور مقامی الفاظ ترک کرک ےاور صفائی کا عمل جاری و ساری تھا ہتمام الفاظ کی ا تھا ۔فارسی و عربی الفاظ ک استعمال پر زور دیا جا ر ہ ےہجنس ک قواعد ترتیب دی جا ر تھ روزمر و محاور کی چستی اور ہ ے۔ ہے ے ے

درستی کاعمل جاری و ساری تھا اور صرف ونحو کی درستگی اوراتھا مرزاغالب ن اردو زبان کی ےپابندی س زبان کو بنایاسنوارا جار ۔ ہ ے

ہاسی صرفی ونحوی روایت کی بنیادپر اپنی ریخت گوئی کی عمارت۔استوار کی اور اپنی جدت طبع س اس ایک نئ موڑ پر لاکھڑا کیا ے ے ے

ےغالب ن اپن اکثر مکاتیب میںصرفی ونحوی مسائل پر سیر حاصل ےیں لغات و ،ک یں لغت ومحاور اور روزمر کی بحث ہگفتگو کی ک ہے ہ ہ ہ ہے

یں تذکیر و تانیث،واحد جمع اور ی، ک نگ میںموجود اغلاط کی نشان د ہفر ہ ہل زبان ک کلام س اسناد پیش کی یں ا یں تو ک ےاشتقاقیات ک مباحث ے ہ ہ ہ ےیں زبان اور قواعد زبان س متعلق ان ک فکرخیز جمل خطوط ےگئی ے ے ۔ ہیں)صرفی ونحوی مسائل پر ہکی عبارات س بآسانی اخذ کی جاسکت ے ے ے

یں ہمبنی غالب کی آرا ’’غالب کالسانی شعور‘‘ میں پیش کی جاچکی م قواعد ( تا اں ان ک اعاد غیرضروری طوالت کاباعث بن سکتا ہی ہے۔ ہ ے ہ

یں ہزبان س متعلق غالب کی آرا س ی اصول زبان اخذ کی جاسکت ے ے ہ ے ے: ہک غالب ک نزدیک لسانی امور میںضروری ک ہے ے ہ

ے۔قیاس و تقلید کی بجائ تحقیق س کام لیا جائ۔ ے ے

ی سند۔ ہفارسی قواعد س متعلق امور میں فارسی اساتذ کا کلام ہ ےہے۔کادرج رکھتا ہ

Page 751: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ل زبان کی رائ فوقیت رکھتی لیکن۔ ہےقواعد زبان ک ذیل میں ا ے ہ ےیں چنانچ ایسی غلطی وسکت ل زبان بھی غلطی پر ہکبھی کبھار ا ہ ے ہ ہ

یں و اس کی پیروی جائز ن ۔جواصول وقواعد ک برخلاف ہ ہ ے

ل زبان۔ نگ اورلغات مرتب کرن وال ک لی ضروری ک و ا ہفر ہ ہ ہے ے ے ے ے ہو ۔و اور زبان ک تمام نشیب وفراز پر اس کی نظر ہ ے ہ

یں بلک اصول و قواعد ان کی گفتگو۔ ل زبان کا کام قواعد کاتتبع ن ہا ہ ہیں ۔اور کلام کی روشنی میں اخذ کی جان چا ہ ے ے

ہغالب ن جب زبان ریخت میں شعر گوئی کاآغاز کیا تو لسانی امور ےادات س وئ فن کار کی طرح اپن صرفی و نحوی اجت ےک ایک منجھ ہ ے ے ہ ے ے

ل زبان کو اپنی طرف متوج کر لیا عبدالرحمن بجنوری ی ت جلد ا ہب ۔ ہ ہ ہ: یں ک ن میں حق بجانب ہک ہ ے ہ

ے’’فنون لطیف میں موسیقی یامصوری کی تحصیل ک لی علم الاصوات ے ہہاور علم الالوان کاجاننا لازمی لیکن گا گا ایک ایسا آتش نفس مغنی ہ ہےوتا بعین د وتا جو بلاتعلیم اپن زمان کامجت ہہاور مانی قلم مصور پیدا ہے۔ ہ ہ ے ے ہے ہ ہےکبھی کبھار ایک ایسا پیغمبر سخن دنیامیں آتا جو نظریات اور قواعد

(‘‘ وتا ہے۔زبان س آزاد اور صرف روح القدس کاترجمان ہ (۱۵ےےغالب تمام عمر عمومیت س گریزاں ر و اپنی بات ایک نئ ہ ہے ے

ت تھ اور شاعری کو ’’گنجین معنی کاطلسم‘‘ بنان ناچا ےڈھب س ک ہ ے ے ہ ہ ےان کی شاعری میں خارجی اور داخلی ساختیں بیک وقت ے۔ک متمنی تھ ے

یں اس سلسل میں و م مل کر شعر کو ت دار اور ذومعنی بناتی ہبا ے ۔ ہ ہہ ہ، ،رمز و کنای یں تشبی و استعار ہتمام شاعران وسائل بروئ کار لات ہ ہ ۔ ہ ے ے ہےایماواشارا،مجاز و حقیقت، تمثیل وعلامت ک استعمال س معنیاتی ے

ون والا سلسل اور معنی در معنی کاایک مربوط ہامکانات کاایک ن ختم ے ہ ہم د کا قاری اپنی ف ر ع یم یں جس کی تف ہنظام سامن ل آت ہ ہ ہ ہ ے ے ے

نی پختگی کی بنیادپر کر سکتا ہے۔وفراست اور ذ ہ

ولت کی ہغالب کی غزل ک اسلوبیاتی امتیازات کومطالع میں س ے ے ہےخاطر تو الگ الگ اجزا میں تقسیم کیاجاسکتا لیکن درحقیقت غالب

Page 752: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ہکااسلوبیاتی امتیاز وقرین صرفی ونحوی ،لفظی و معنوی، صوری وےصوتی محاسن کامجموع ان کی شاعری س ابھرن والا تاثر ان ے ہے۔ ہ

ہتمام اجزا ک اشتراک س ترتیب پاتا فرق صرف اتنا ک قاری کی ہے ہے۔ ے ےلو مرکز نگا بنتا لو پر جاکر ٹکتی تو کبھی دوسرا پ ہے۔نظر کبھی ایک پ ہ ہ ہے ہ

وئ ےڈاکٹر گوپی چندنارنگ ن اسلوبیات ک تصور کو واضح کرت ہ ے ے ے: ہدرست فرمایا ک ہے

رگز وت ی پرت در پرت بیک وقتserialہ’’اسلوبیاتی امتیازات یں ہن ے ہ ہیں ک انھیں الگ الگ وت م دگرمربوط یں اور اس حد تک با وت ہوارد ہ ے ہ ہ ہ ے ہ

(‘‘ (۱۶ہے۔کرناتقریبا ناممکن یں اور الفاظ ک ارت س جزو شعر بنتی ےداخلی ساختیں اس م ہ ے ہ

وتی ک آمد خیال ہدروبست میںایسی ب ساختگی اور شعریت موجود ہے ہ ےبقول ڈاکٹر گوپی چند نارنگ: ہے۔کاایک دریا امڈتا چلاآتا

ہ’’ درحقیقت جو چیز عام زبان کو شعری زبان بناتی و داخلی ساختوں ہےہکاو تفاعل جس ک ذریع ایک محدود تجرب کسی لامحدود صداقت ے ے ہے ہ

(‘‘ ہے۔کاخزین دار بن جاتا (۱۷ہامی انداز میں یااستعار و ہشاعر تمثیلی پیرای اختیار کرک یا استف ہ ہ ے ہ

ہے۔کنای س ایک فرسود مضمون کو بھی تازگی عطا کردیتا معنویت اور ہ ے ہلوئوں کو بھی لوداری ک ساتھ ساتھ شعر ک ساختیاتی اور جمالیاتی پ ہپ ے ے ہ

وجاتی ہےجلا بخشتا اور ایک ساد اور عام سی بات ن صرف خاص ہ ہ ہ ہےرائیوں میں اترتی چلی جاتی ہےبلک معنوی ت داری کی بدولت دل کی گ ہ ہہ ہ

یں: ی ک الفاظ میں یوں بیان کرسکت ہجس غالب ے ے ہ ے

ا ہدیکھنا تقریر کی لذت ک جو اس ن ک ے ہ

ہےمیںن ی جانا ک گویا ی بھی میر دل میں ے ہ ہ ہ ے

وتا جب عام بول چال کی ہےشاعری میں ی قرین اسی وقت پیدا ہ ہ ہوجائ غالب کی زبان ڈیڑھ سو سال س ےزبان شعری زبان میں تقلیب ے۔ ہ

یں آتی کیونک و ان ک ےزائد عرص گزر جان ک باوجودفرسود نظر ن ہ ہ ہ ہ ے ے ہن س قریب تر د حاضر ک ذ د ک لوگوں ک لی نامانوس اور ع ہے۔ع ے ہ ے ہ ے ے ے ہ

Page 753: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

صرفیات کلام غالب: ہےشاعری ایک فن یوں تو علم عروض اور قواعد زبان کی تعلیمیں لیکن قواعد زبان اور صرف ونحو ہک بغیر بھی شعر ک جاسکت ے ہے ےی س ےس واقفیت کی بنیاد پر اور زبان و بیان ک فنی رموز س آگ ہ ے ے ے

ہکلام میں معنوی ت داری اور ابلاغ کی خوبی جنم لیتی غالب شاعران ۔ ہے ہہےفطرت رکھن ک باوجود علوم زبان دانی اور قواعد و انشا کی کتب ک ے ے

ر مطالع کاشوق رکھت تھ اور لسانی مسائل کو جانن ک لی ےگ ے ے ے ے ے ے ہذیبی د اخذ کرن اور زبان ک ت ل زبان ک کلام س سندو شوا ہلغات، ا ے ے ہ ے ے ہی وج ک خود غالب ن اپنی غزل کی ےاستعمال کو فوقیت دیت تھ ی ہ ہے ہ ہ ے ے

ر لفظ پرمعنی ر لفظ کو معنی کثیر کا امانت دار بنایا ہاسلوبیات میں ۔ ہیں کرتا بلک بیان کی ہون ک باوصف شعر کی صناعان خوبیوں کو تلف ن ہ ہ ے ے ہی ملی و ایک عمد شعر میں ہعمدگی س معانی ک ابلاغ کوتقویت ہ ہے۔ ہ ے ے

ت تھ اپن کئی مکاتیب میں ےجمالیاتی اوصاف کوملحوظ دیکھنا چا ے ے ہر ک یں مثلا حاتم علی بیگ م ےلسانی امور کی جانب اشار بھی کی ہ ہ ے ے

یں: وئ لکھت ہنام ایک خط میں ان ک قصید کی تعریف کرت ے ے ہ ے ے ے

، معانی نازک،مطالب کا بیان ے’’ زبان پاکیز ،مضامین اچھوت ہ(‘‘ (۱۸۔دلنشین…

یں: لوی کی مثنوی کی تعریف میںلکھت ہمحمد زکریا خان د ے ہ

ایت سنجید و متین، حرف حرف ہ’’اردو فصیح ،عبارت سلیس، الفاظ ن ہ(‘‘ یں و سب موجود… ۔شست و رفت جو خوبیاں نظم میں چا ہ ہ ہ (۱۹ہ

یں: ت ہعبدالغفور نساخ کی شاعری کو درج ذیل الفاظ میں سرا ے ہ

، بندش دلپسند… تم دانائ ے’’ الفاظ متین، معنی بلند، مضمون عمد ہ( ‘‘ و ندوستان و، سرمای نارش قلمرو ۔رموز اردو زبان ہ ہ ہ (۲۰ہ

Page 754: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

۔غالب کی نظر شعر کی خارجی اور داخلی ساخت دونوں پر تھیےنسخ حمیدی ک ایک شعر میں انشا کو معنی اور املا کو صورت موزوں ہ ہ

یں: وئ فرمات ہس تعبیر کرت ے ے ہ ے ے

ہن انشا معنی مضموں ن املا صورت موزوں ہ

یں ) رز عنواں ل دنیا، ائ ا ہ عنایت نام ہ ہ ہ ے ہ (۲۱ہےیعنی معنی مضموں ک بغیر انشا اورصورت موزوں ک بغیر کلام ےتا قواعد کی پابندی اور معنوی ت داری کلام میں آفاقی انداز ہہناقص ر ہے۔ ہمیت کاحامل ر لفظ زبان کی تشکیل میںاساسی ا یں کیونک ہپیدا کرت ہ ہ ہ ے

ہے۔وتا ہ

مفرد الفاظ کی جدت: اور علمMorphologyےقواعد زبان ک دوحصوں یعنی علم صرف

ہمیں علم صرف کو اولیت حاصل اس حص قواعدsyntaxنحو یعنی ہے۔یئتی سطح پر کیاجاتا ہے۔میں زبان کامطالع مفرد الفاظ کی ساخت اور ہ ہےغالب کا امتیاز ی ک انھوں ن دنیائ غزل میںصرفی سطح پر نئ نئ ے ے ے ہ ہے ہ

ر ہتجربات کی صرفیات غزل کی جدت طرازی ن ان کی شاعری ک ے ے ے۔مفرد الفاظ کی جدتوں ک حوال ےلفظ کوگنجین معنی کاطلسم بنادیا ے ۔ ہ

لو لفظیات و معنیات ک ذیلی ابواب میں پیش ےس کلام غالب ک چند پ ہ ے ے،تلمیح،مترادف ،رمز،کنای ، استعار یں مثلا تشبی ہکی جاچک ہ ہ ہ ے ے

ہومتضاد ،سابق لاحق وغیر لیکن صرفیات غالب کی جدت صرف انھی ے ےیں بلک اسم، فعل اور حرف کی مختلف اقسام س لوئوں تک محدود ن ےپ ہ ہ ہ

ادات، مشتقات،مرکبات، الفاظ صفت ،ضمائر، ہمتعلق اجتمز س بنن وال امی الفاظ،حرف ےمصادر ،استفساری و استف ے ے ہ ہ ہ

، پر،تک وغیر کااستعمال غیر ی، ن ،کو، میں، س ی، جون ہمرکبات، یون ے ے ہ ہےروایتی ڈاکٹرابوالکلام قاسمی کلام غالب کی صرفیات ک چند ہے۔

یں: وئ فرمات لوئوں کااحاط کرت ہپ ے ے ہ ے ہ ہ

Page 755: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

یں اور ی شعر میںکئی مشتقات نکالت ہ’’ و کبھی ایک مصدر س ایک ے ہ ے ہہر لفظ اپنی جگ انفرادی رول ادا کرتا و کبھی مفرد لفظ کومختلف ہے ہ ہ

یں اور کبھی لفظ کو مدلول یا ش ےتراکیب ک ساتھ استعمال کرت ہ ے ے(‘‘ یں… ۔کامتبادل بنا کر پیش کرت ہ (۲۲ے

ایت ہلسانی ترقی ک اعتبار س غالب کی شاعری کادوسرا دور ن ے ےم دور اول کی شاعری ن صرف ی ک فارسی زد بلک اضافتوں ہا ہے ہ ہ ہ ہ ہے۔ ہ

ام ن معنوی اشکال کی صورت بھی پیدا ےکی بھرمار اور تراکیب ک اب ہ ےل ممتنع ہکر دی جب ک تیسر دور کی شاعری خیال آفرینی اور س ے ہ ہے

غالب ن صرف حروف ک استعمال س معنی میں ےکاعمد نمون ے ہ ۔ ہے ہ ہہنیرنگی پیداکرن پر قادر تھ بلک مفرد الفاظ ک فن کاران استعمال پر ے ہ ے ے

ی مفرد الفاظ س ےبھی دسترس رکھت تھ ایک باصلاحیت فن کار ہ ے۔ ےار کاقرین جانتا بقول سیدعابد علی عابد: ہےواردات قلبی ک اظ ہ ہ ے

نان کانام ے’’ جذبات انسانی کو نازک خیالی کارنگ د کر لفظی لباس پ ہ ےیں ایک مفردلفظ ہشاعری اور اس ک لی مجموع الفاظ ضروری ن ہ ے ے ہے

مار جذبات کونازک خیالی ک رنگ میں دکھان ک لی کافی ےبھی ے ے ے ے ہ… شاعری کی جادونگار دیوی ایک لفظ یا کسی شاعر ک بڑ ےوسکتا ے ہے ہ

(‘‘ (۲۳ہے۔ضخیم دیوان میں جادو کااثر ڈال سکتی ےاردو شاعری کی روایت میں غالب ایک ایسا شاعر جس ن زبان ہے،الفاظ کی ےک دامن کو وسیع کرن ک لی زیاد س زیاد مرکبات بنائ ہ ے ہ ے ے ے ے

لو دریافت کی لیکن مفرد الفاظ کی جدت ک حوال ےمعنویت ک نئ پ ے ے ہ ے ے۔س بھی کلام غالب اپنی نظیر آپ خان اصغر حسین نظیر لدھیانوی ہے ے

یں: ہغالب کی زبان دانی ک حوال س لکھت ے ے ے ے

غالب ک کسی ی کا کام تھا ے’’ زبان ک اسالیب پوری طرح برتنا غالب ۔ ہ ےیں م معنی لفظ س بدلا ن ہشعر ک کسی لفظ کو کسی دوسر ے ہ ے ے

وتا مضمون اپن ر لفظ اپنی جگ ناگزیر اور محسوس ےجاسکتا یعنی ہے ہ ہے ہ ہہےلی موزوں قافی خود تلاش کرلیتا یعنی مضمون س قافی سوجھتا ہ ے ہے ہ ےی منتخب کیا و، و ہاور معنی ک اعتبار س جس لفظ کی ضرورت ہ ے ے

ی زبان کاصحیح استعمال ی ر لفظ پر معنی اں … غالب ک ہےجاتا ہ ہے۔ ہ ہ ے ہے

Page 756: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

وجائ اس نگ م آ و بلک ےک خیال ک ساتھ پوری طرح مطابقت کرتی ہ ہ ہ ہ ہ ے ہم عصر اور آن … غالب کی زبان ےلحاظ س اگر ی دعوی کیا جائ ک ہ ہ ے ہ ے

(‘‘ وگا ۔وال شعرا کی زبان کی نسبت زیاد صحیح و بلیغ تو درست ہ ہے ہ ے۲۴)

وجاتا ک الفاظ ہغالب ک چنداشعار کی لسانی تحلیل س ثابت ہے ہ ے ےیئت اور معنویت دونوں پر اثر ہکی معمولی سی تبدیلی بھی شعر کی

وتی مثلا: ہےانداز ہ

وا کر کوئی ےابن مریم ہ

ےمیر دکھ کی دوا کر کوئی ے

وں جنوں میں کیا کیا کچھ ا ہبک ر ہ

ےکچھ ن سمجھ خدا کر کوئی ) ے (۲۵ہ’’ غم‘‘ استعمال کیاجائ ےمطلع غزل میں اگر لفظ’’دکھ‘‘ کی جگ ہ

ہےجو قافی ک اعتبار س بھی درست لیکن جو شدت اور زور ے ے ےیں اسی طرح دوسر شعر میںلفظ ۔لفظ’’دکھ‘‘ میں و غم میں ن ہ ہ ہے

یں م معنی الفاظ رکھ جاسکت ہ’’جنوں‘‘اور ’’خدا‘‘ کی جگ متبادل ے ے ہ ہج کی جو تلخی یجانی کیفیت اور ل ےلیکن غالب کو جذب کی جس ہ ہ ے

یں گ غالب ک ےمقصود و یقینا دوسر الفاظ ادا کرن س قاصر ر ے۔ ہ ے ے ے ہ ہےہےاں روز مر کااستعمال بھی بڑا پرلطف مثلا: ہ ہ

ےبوجھ و سر س گرا ک اٹھائ ن اٹھ ہ ے ہ ہے ے ہ

ےکام و آن پڑا ک بنائ ن بن ) ہ ے ہ ہے (۲۶ہےاس شعر میں لفظ’’ سر‘‘ ،’’کام‘‘ اور ’’آن پڑا‘‘ روزمر ک طور ہیں یں لیکن غالب ک شعر میں ڈھل کر ی بوجھل نظر ن ہپر بول جات ہ ے ہ ے ے

یں ۔آت بلک ب ساختگی کانمون پیش کرت ہ ے ہ ے ہ ے

Page 757: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ندی الاصل ہغالب کی مختلف دور کی غزلوں میں فارسی الاصل، ا دور اول میں فارسی الفاظ ہے۔اور عربی الفاظ کاتناسب مختلف ر ہ

ہے۔کاتناسب اردو اورعربی الفاظ ک مقابل میں زیاد مثلا: ہ ے ے

ار یں اجزائ ب ہربط یک شیراز وحشت ے ہ ہ

، صبا آزرد ،گل نا آشنا ) ہسبز بیگان ہ (۲۷ہ

م اسرار پ مجبور خموشی ہحیرت ہ ہ

یچ ) یں جز بستن پیمان وفا ہستی ن ہ (۲۸ہندی الاصل اور عربی فارسی الفاظ ک ےدوسر دور شاعری میں ہ ے

ندی الفاظ کو رکھ لیجی اور ےدرمیان عدل برتا گیا ایک پلڑ میں ہ ے ہےتا مثلا: ہےدوسر میں عربی فارسی الفاظ کو ،تناسب الفاظ قائم ر ہ ے

وتی مری حالت تو ن دیتا تکلیف ہنیک ہ

وتی مری خاطر تو ن کرتا تعجیل ہجمع ہ

ہقبل کون ومکاں خست نوازی میں ی دیر ہ ہ

ہکعب امن و اماں عقد کشائی میں ی ڈھیل ) ہ (۲۹ہم نشیں! ہکلکت کا جو ذکر کیا تو ن ے ے

ائ ائ ےاک تیر مر سین میں مارا ک ہ ے ہ ہ ے ے

ائ مطرا ک غضب ہےو سبز زار ہ ے ہ ہ ہ

ائ ) ائ ےو نازنیں بتان خود آرا ک ہ ے ہ ہ (۳۰ہہےی فتن آدمی کی خان ویرانی کو کیا کم ہ ہ ہ

و ہوئ تم دوست جس ک اس کادشمن آسماں کیوں ے ے ہ

تا کام کیا طعنوں س تو غالب ےنکالا چا ہے ہ

Page 758: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

و ) رباں کیوں ن س و تجھ پر م ر ک ہتر ب م ہ ہ ے ے ہ ہ ے (۳۱ےیں اور دوسری طرف ہدوسر دور کی شاعری میں توائی اضافات ےنگ قائم کیاگیا یعنی لو اور دونوں ک درمیان آ ہےزبان اور محاور ک پ ہ ے ہ ے ے

ر لفظ کو اس اصول ہاس س قطع نظر ک کسی لفظ کی اصل کیا ہے ہ ےار ک لی کس لفظ کی ضرورت ےک تحت برتا گیا ک خیال کو اپن اظ ے ہ ے ہ ہے ے

( وسکتی یں ار میں مکمل مطابقت ن ۔ جس ک بغیر خیال اور اظ ہ ہ ہ ے (۳۲ہےٹ کر عصری تقاضوں کی بنیاد ہغالب مفرد الفاظ کو روایت س ےیں مثال ک طور پر فارسی زبان کالفظ ’’زلف‘‘ ےپر نئی معنویت دیت ہ ےے روایتی شعرا ن اس لفظ کو محبوب ک کاکل، گیسو اور کانوں ک ے ے ہے۔یں اس ن بمعنی دام، یں ک وئی لٹوں س تعبیر کیا ک ےقریب لٹکتی ہ ہ ہے ے ہ

اں اس لفظ ک قدیم و ےپھند اور جال بھی باندھا گیا لیکن غالب ک ہ ے ہے ہیں مثلا: نقاب اور پرد ک معنوں وم تراش گئ ےجدید کئی منفرد مف ے ہ ے ے ہ

میں:یں ی ن ہمن ن کھلن پر و عالم ک دیکھا ہ ہ ہ ہے ے ہ ہ

ہزلف س بڑھ کر نقاب اس شوخ ک من پر کھلا ) ے (۳۳ےبمعنی گرفتاری اور قید:

یں زنجیر س بھاگیں گ کیوں ےخان زاد زلف ے ہ ہ

ےیں گرفتار وفا زنداں س گھبرائیں ک کیا ) ے (۳۴ہمنزل مقصود تک رسائی:

ون تک ی اک عمر اثر ےآ کو چا ہ ے ہ ہ

ون تک ) ےکون جیتا تری زلف ک سر ہ ے (۳۵ہےہزلف بمعنی وج قرار اور نظرالتفات:

یں ہنیند اس کی دماغ اس کا راتیں اس کی ہے ہے

و گئیں ) ہتیری زلفیں جس ک بازو پر پریشاں (۳۶ے

Page 759: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ی اور سانپ کی سی درازی: ہشب فراق کی سیا

لاو یں کاٹ تو سانپ ک ےکٹ تو شب ک ہ ے ہ ے

ہےکوئی بتائو ک و زلف خم ب خم کیا ) ہ ہ (۳۷ہونا: ہاندھیر کاراج ے

ان میں اندھیر ا ج ہو ر ہے ہ ہ

ہےزلف کی پھر سرشت داری ) (۳۸ہمحبوب کی زلف دراز اور مشک بار زلفیں:

ہیاں تلک میری گرفتاری س و خوش ک میں ہے ہ ے

ےزلف گر بن جائوں تو شان میں الجھا د مجھ ) ے (۳۹ےہےجس جا نسیم شان کش زلف یار ہ

وئ دشت تتار ) ہےناف دماغ آ ے ہ (۴۰ہم ہغالب ن غزل ک روایتی علائم ورموز کوجدت اور روایت س ے ے ے

یں چند مفرد الفاظ اور نگ کرک نئ معنوی امکانات متعارف کروائ ۔آ ہ ے ے ے ہ:’’آنکھ‘‘ آل بصارت شاعری میں اس لفظ ۔علامات کااستعمال دیکھی ہے ہ ے

اں بھی جدت س کام لیت ت استعمال کیا گیا لیکن غالب ن ی ےکو ب ے ہ ے ہے ہی اور یں مثلا آنکھ بمعنی آگ ہوئ اس لفظ س نئ معنی کشید کی ہ ے ے ے ے ہ

ہحقیقت س پرد اٹھنا: ے

ہتھا خواب میں خیال کو تجھ س معامل ے

ہجب آنکھ کھل گئی ن زیاں تھا ن سود تھا ) (۴۱ہار: ہ’’آنکھیں دکھانا‘‘ بطورمحاور یعنی نفرت اور غضب کا اظ ہ

، ن دکھلا، پر ب انداز عتاب ہمن ن دکھلاو ہ ے ہ ہ

ی دکھلا د مجھ ) ےکھول کر پرد ذرا آنکھیں ے ہ (۴۲ہ

Page 760: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ےغالب دوسری زبانوں ک الفاظ اور اصوات کو اردو زبان ک مزاج ےیں مثلا: نگ کرک ان کو زبان کاحص بنادیت م آ ہس ے ہ ے ہ ہ ے

گ وخریدار، جس وتا اور گا ہاسامی: ی لفظ اردو میں واحد استعمال ہے ہ ہو وغیر معنی مراد لی جات وا و،جس ادھار دیا ونا ےس سودا ط ے ہ ہ ہ ے ہ ہ ے ے

ےیں اس کی جمع اسامیاں مستعمل غالب ن اردو روایت ک مطابق ے ہے۔ ۔ ہی استعمال کیا اور معنی بھی اردو روایت ک ےاس لفظ کو بطور واحد ہے ہ

یں ۔مطابق اخذ کی ہ ے

اتھ دھو بیٹھ ا آرزو خرامی ےحاصل س ہ ے

وئی اسامی ) ہدل جوش گری میں ڈبی ہے (۴۳ہغالب ن اردو زبان ک داخلی مزاج کو مدنظر ےاحوال: حال کی جمع ے ۔ ہے

وئ اس لفظ کو بطور واحد استعمال کیا ہے۔رکھت ے ہ ے

م ان کو ہغال ترا احوال سنا دیں گ ے ب�یں کرت ) ےو سن ک بلالیں، ی اجارا ن ہ ہ ے (۴۴ہ

وئی چیز ک معنوں میں وئی اور بکھری : فارسی زبان میں گری ےریخت ہ ہ ہاردو میں اس ک معنی کچامسال اور ریت، مٹی وغیر وتا ہاستعمال ہ ے ہے۔ ہ

‘‘ کا نام دیا گیا غالب بھی اس ہے۔س بھرنا اردو زبان کو بھی’’ریخت ہ ہے۔ ےیں: ہلفظ کو انھی معنوں میں برتت ے

و رشک فارسی ہجو ی ک ک ریخت کیوں کر ہ ہ ہے ہ

ہگفت غالب ایک بار پڑھ کر اس سنا ک یوں ) ے (۴۵ہےشادی: فارسی زبان کالفظ اور اس ک معنی خوشی اور شادمانی ہےار ک لی برتا یں اردو میںی لفظ شادی بیا کی تقریبات ک اظ ےک ے ہ ے ہ ہ ۔ ہ ے

: اں اس لفظ کااستعمال دیکھی غالب ک ےجاتا ہ ے ہے۔

نگام پ موقوف گھر کی رونق ہےایک ہ ہ ہ

ی ) ی نغم شادی ن س ی س ہنوح غم ہ ہ ہ ہ (۴۶ہ

Page 761: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

صاحب: عربی زبان میںاس لفظ کااستعمال مالک ،آقا اور صاحب اختیاروتا لیکن غالب ن اس لفظ کو محبوب کی ذات ک ےشخص ک لی ے ہے ہ ے ے

: ہےلی استعمال کیا ے

ےآئین دیکھ اپنا سامن ل ک ر گئ ہ ے ے ہ ہ

ہصاحب کو دل ن دین پ کتنا غرور تھا ) ے (۴۷ہون والی مجلس ر حال میں قائم ےقیامت: عربی زبان کا لفظ اور ہ ہ ہے

وتا غالب ن اس لفظ کو ےیعنی یوم حساب ک معنوں میں استعمال ہے۔ ہ ے: نگ کیا م آ ہےاردو میں نئ معنوں س ہ ہ ے ے

نوز ہدم لیا تھا ن قیامت ن ے ہ

(۴۸پھر ترا وقت سفر یاد آیا )

یں اس ب�اس فتن خو ک در س اب اٹھت ن ہ ے ے ے ہ

و ) ی کیوں ن مار سر پ قیامت ہاس میں ہ ہ ہ ے (۴۹ہیں ،لوح محفوظ و تختی ہلوح: عربی میں اس لفظ ک معنی تختی ک ہ ے ےی لکھی جاچکی اردو زبان میں ی ل ہ جس میں کائنات کی تقدیر پ ہے۔ ہ ے ہ ہے

وئی تحریر ک معنوں ےلفظ سنگ میل اور قبروں ک کتبوں پر لکھی ہ ےوتا کتاب کا سرورق جس پر کتاب کا نام وغیر ہمیں بھی استعمال ہے۔ ہ’’لوح یں غالب لوح محفوظ ک بجائ ت و ،اس بھی لوح ک ےتحریر ے ۔ ہ ے ہ ے ہ

یں: اں‘‘ کا لفظ استعمال کرت ہج ے ہ

ےیارب زمان مجھ کو مٹاتا کس لی ہے ہ

وں میں ) یں اں پ حرف مکرر ن ہلوح ج ہ ہ (۵۰ہےاختر: فارسی زبان کا لفظ اور ستار و سیار ک معنوں میں استعمال ہ ہ ہے

یں: یم عطا کی ہوتا غالب ن اس لفظ کو متعدد نئ مفا ے ہ ے ے ۔ ہے ہ

ہےکیوں اندھیری شب غم بلائوں کا نزول ہے

Page 762: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ی کو ر گا دید اختر کھلا ) ہآج ادھر ہے (۵۱ہےتحریر: عربی زبان کا ی لفظ لکھاوٹ اور تصنیف و تالیف ک حوال س ے ے ہ

ےبرتا جاتا لیکن غالب مطلع سر دیوان میں اس لفظ کو مصوری ک ہےیں: ہمعنوں میںاستعمال کرت ے

ہےنقش فریادی کس کی شوخی تحریر کا

ر پیکر تصویر کا ) ن ہکاغذی پیر ہ (۵۲ہےر صاحب نصاب را : ی عربی لفظ مال کاو چالیسواں حص جو ہزکو ہ ہے ہ ہ ہ ۃ

ےخدا میں مستحقین کو ادا کرتا غالب ن اس لفظ کو اضافت ک ذریع ے ے ہےوم میں برتا یعنی: ہےایک نئ مف ہ ے

ر آسا ہزکات حسن د ا جلو بینش ک م ہ ہ ے ے

و کاس گدائی کا ) ہچراغ خان درویش ہ (۵۳ہی وغیر ک معنوں میں لیاجاتا ہےآفت: ظلم،دکھ ،مصیبت اور عذاب ال ے ہ ہہ

ےلیکن غالب ن اس عربی الاصل لفظ کو اپن ب قرار دل ک لی بطور ے ے ے ے: ہےاستعار استعمال کیا ہ

ہےمیں اور اک آفت کا ٹکڑا و دل وحشی ک ہ ہ

(۵۴عافیت کادشمن اور آوارگی کا آشنا )ل ذیبی شعور ن دخیل الفاظ کو اپنان س پ ےغالب ک پخت ت ہ ے ے ے ہ ہ ے

ےانھیں اپنی ثقافت اور لسانی روایات س بھرپور مطابقت دین کی ےوتی اور زبان کادامن غیر یں ہکوشش کی ک ذرا اجنبیت محسوس ن ہ ہ ہے

وتا دکھائی دیتا ہے۔محسوس انداز میں وسیع ہ

اسم… فعل… حرفلاتا جب ک دویا دو س زائد بامعنی ےاکیلا بامعنی لفظ کلم ک ہ ہے ہ ہ

یں یعنی: لاتا کلم کی تین اقسام ہلفظوں کامجموع کلام ک ہ ہے۔ ہ ہ

اسم۔۱

Page 763: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

فعل۔۲حرف۔۳

ر ہاسم و کلم جو کسی شخص یا جگ یا چیز ک نام کو ظا ے ہ ہے ہ ہوتا جب ک حرف و ر ونا ظا ،فعل میں کسی کام کا کرنا یا ہکر ہ ہے ہ ہ ہ ے

ےمختصر لفظ جو اکیلا تو کوئی معنی ن د مگر دوسر الفاظ کو ے ہ ہے، ربط پیدا کرن اور بامعنی بنان میں مدد د مولوی عبدالحق ۔ملان ے ے ے ے

یں: وئ لکھت ہلوازم اسم کی وضاحت کرت ے ے ہ ے

و،چند خصوصیتوں کاپایا جانا لازم ر اسم میں خوا و کسی قسم کا ہ’’ ہ ہ ہوگایامونث، و خود کسی کام کا کرن وگا یا جمع، مذکر ے مثلا و واحد ہ ہ ہ ہ ہے

ر اسم میں وگا چونک ی باتیں وگا یا دوسر ک کام کا اثر اس پر ہوالا ہ ہ ۔ ہ ے ے ہم ن ان کا نام لوازم اسم یں اس لی ےلازمی طور س پائی جاتی ہ ے ہ ے

یں: ہرکھا ی تین ہ ہے

(۵۵۔حالت )۳۔ تعداد۲۔ جنس۱ےجنس س مراد اسما کی تذکیر و تانیث ،تعداد کاتعلق ان ک ہے ے

ون س جب ک بلحاظ معنی اسم کی حالتیں ہواحد یاجمع ہے ے ے ہیں ۔فاعلی ،مفعولی، ندائی، خبری اور اضافی وغیر ہ ہ

وئ ےکسی بھی فن کار ک اسلوبیاتی امتیازات کامطالع کرت ہ ے ہ ےلوئوں کو بھی مدنظر رکھاجاتا بقول ڈاکٹر گوپی چند ہے۔صرفی و نحوی پ ہ

نارنگ:ر اس چیزSyntaxاور نحویات Morphology’’ صرفیات ہمیں یوں تو

و، لیکن اسم میت جس س صاحب تخلیق کا اختصاص ثابت ہکی ا ے ہے ہو الفاظ کی سب ی کسی کو انکار ۔اور فعل کی مرکزیت س شاید ہ ہ ے

یں افلاطون اور ارسطو ن تو ی ےس بڑی دوشقیں اسم اور فعل ۔ ہ ہ ےی اسم اور فعل کو اور اس حد تک ک بعد میں ہاصل اجزائ کلام مانا ہے ہ ےماری لفظیات کا و تمام حص جو ہپلوٹارچ کو اس کادفاع پیش کرناپڑا… ہ ہ

ی س متعلق ےعربی فارسی س مستعار و اسم اور تعلیقات اسم ہ ہ ہے ے(‘‘ ۔یں… (۵۶ہ

Page 764: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ےر زبان میں اسمااور افعال کاتناسب اس ک لسانی مزاج ک ے ہی نیز و بات جو اسمی طور پر ک تا وتار ہساتھ ساتھ کم یا زیاد ہ ہ ۔ ہے ہ ہ ہ

اجاسکتا اور اس س اسلوب ےجاسکتی اس کو فعلی انداز س بھی ک ہے ہ ے ہ ہےوئ جمل کی وتا اسمیت س فعلیت کی طرف آت ےمیں تنوع پیدا ے ہ ے ے ہے۔ ہ

فعل ک در آن س حروف جار اور ظرف وجاتی ےپوری ساخت تبدیل ے ے ہے۔ ہیں اور تمام نحوی مناسبتوں پر بھی اثر ہو تمیز بھی کلم میں آجات ے ے

( ہے۔پڑتا اسمیت س اختصار اور فعلیت س جمل میں پھیلائو آتا ے ے ے (۵۷ہے۔وئ درج ذیل نتائج ےڈاکٹر نارنگ اسم اور فعل کاتقابلی تجزی کرت ہ ے ہ

یں ی کرت ۔کی نشان د ہ ے ہ

نگالف: ی بلند آ یں خوا و کتن وت ہاسما بذات جامد اور کم جاندار ہ ے ہ ہ ہ ے ہ ہیں وں،جب ک افعال میں تاز کاری ک عناصر ک ہاور پرشکو کیوں ن ے ہ ہ ہ ہ ہ

یں ۔زیاد پائ جات ہ ے ے ہ

ہے۔(س ترسیل معانی میں زیاد مدد ملتی Verbalisationفعلیت)ب: ہ ے

ہ(میں اسلوبیاتی تنوع کازیاد امکانNominalizationاسمیت)ج:یں اور کوئی بھی اچھااسلوب یں،فعلیت میں تنوع ک امکانات لامحدود ہن ے ہ

ہے۔ان امکانات س فائد اٹھاتا ہ ے

ےاسمیت بول چال کی زبان کی ضد اس س ایک غیر شخصید: ہےاجاسکتا وتا جس آفاقی بھی ک ج پیدا ہے۔اور آسمانی ل ہ ے ہے ہ ہ ہ

ہے۔فعلیت زیاد پرتاثیر ہ: ہ

ےسچ فعلی اسلوب کی تخلیق سچ اسمی اسلوب کی تخلیق سو: ہ ے ہ ے( اس میں ت داری اور معنی آفرینی کی گنجائش زیاد ہے۔زیاد مشکل ہ ہہ ہے۔ ہ

۵۸) غالب کی اسلوبیات میں اسم اور فعل دونوں کاکامیاب ملاپ نظر

یں بلک آفاقی انداز ہآتا ان کی غزل کی اسمیت بول چال کی زبان ن ہ ہےہنظر کی عکاس جب ک کلام کی ت داری اور معنی آفرینی فعلی ہہ ہ ہے

ون منت ہے۔اسلوب کی مر ہ

Page 765: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

یں انھیں وئ ہغالب ک کلام میں بیشترجو اسماو اعلام استعمال ے ہ ےیم، ہروایتی تلمیحات س تعبیر کیاجاسکتا مثلا آدم، ابرا ہے۔ ے

،ایوب، خسرو پرویز، جمشید، جام جم، جبریل، رضواں، روح ہامیرحمزاد، فرعون ،لیلی، موسی، ہالقدس، زلیخا، سلیمان، سکندر، عیسی، فر ہمنصور، مجنوں، مانی، نمرود ،یوسف ،یعقوب وغیر چندمنتخب اشعار

: ےملاحظ کیجی ہ

آدم:ےنکلنا خلد س آدم کا سنت آئ تھ لیکن ے ے ے

م نکل و کر تر کوچ س ےبڑ ب آبرو ہ ے ے ے ہ ے ے

(۵۹)لیلی مجنوں:

وں پ معشوق فریبی مرا کام ہےعاشق ہ ہ

تی لیلی مر آگ ےمجنوں کو برا ک ے ہے ہ

(۶۰)اد: ہشیریں فر

ےم سخن تیش ن فریاد کو شیریں س کیا ے ے ہ

و کمال اچھا ہےجس طرح کا ک کسی میں ہ ہ

(۶۱)اد: فر ہخسرو ؍

Page 766: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ہہعشق و مزدوری عشرت گ خسرو کیا خوب

یں اد ن ہم کو تسلیم نکو نامئی فر ہ ہ

(۶۲)زلیخا:

وں ناخوش پر زنان مصر س ےسب رقیبوں س ہ ے

و گئیں ہ زلیخا خوش ک محو ما کنعاں ہ ہ ہے

(۶۳): &یعقو اوریوس �

ہقید میں یعقوب ن لی گو ن یوسف کی خبر ے

و گئیں ہلیکن آنکھیں روزن دیوار زنداں

(۶۴): �عیسی

وار جنبانی ہلب عیسی کی جنبش کرتی گ ہ ہے

ہےقیامت کشت لعل بتاں کا خواب سنگیں ہ

(۶۵)اورنگ سلیماناعجاز مسیحا:

Page 767: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ےاک کھیل اورنگ سلیماں مر نزدیک ہے

ےاک بات اعجاز مسیحا مر آگ ے ہے

(۶۶)نمرود:

ہکیا و نمرود کی خدائی تھی

وا ہبندگی میں مرا بھلا ن ہ

(۶۷)ہہکو طور:

ےکیا فرض ک سب کو مل ایک سا جواب ہ ہے

م بھی سیر کریں کو طور کی ہہآئو ن ہ ہ

(۶۸)ہخضر علی السلام و

سکندر:ےکیا کیا خضر ن سکندر س ے

نما کر کوئی ےاب کس ر ہ ے

(۶۹): ہحمز کاقص ہ

Page 768: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ےر بن مو س دم ذکر ن ٹپک خونناب ہ ے ہ

وا وا عشق کا چرچا ن ہحمز کا قص ہ ہ ہ ہ

(۷۰)منصور:

ہےقطر اپنا بھی حقیقت میں دریا لیکن ہ

یں ہم کو تقلید تنک ظرفی منصور ن ہ

(۷۱)طغرل وسنجر:

ےملک ک وارث کو دیکھا خلق ن ے

اب فریب طغرل و سنجر کھلا

(۷۲)یں ان اسماک ےی تمام تلمیحاتی اسما اسم معرف ک ذیل میںآت ۔ ہ ے ے ہ ہ

اں بعض القاب، خطابات اور کنیت وغیر پر مبنی اشعار ہعلاو غالب ک ی ہ ے ہم اسم علم کی مختلف اقسام ک تحت یں جنھیں ےبھی مل جات ہ ہ ے

یں مثلا: ہملاحظ کر سکت ے ہ

بوتراب:ےغالب ندیم دوست س آتی بوئ دوست ہے ے

وں بندگی بوتراب میں ہمشغول حق

Page 769: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

(۷۳)ساقی کوثر:

ی غم گیتی شراب کیا کم ت س ہےب ہ ہ

وں مجھ کو غم کیا ہےغلام ساقی کوثر ہ

ہکل ک لی کر آج ن خست شراب میں ے ے

ےی سوئ ظن ساقی کوثر ک باب میں ہے ے ہ

(۷۴)

(۷۵)شبیر:

اں تک لبریز و سین ی ہغم شبیر س ہ ہ ے

یں خون جگر س مری آنکھیں رنگیں ےک ر ہ ہ

(۷۶)روح القدس:

وں اس س داد کچھ اپن کلام کی ےپاتا ے ہ

یں مزباں ن ہروح القدس اگرچ مرا ہ ہ

(۷۷)

Page 770: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

رضواں:و گی ی رضواں س لڑائی ہکیا ے ہ

گھر ترا خلد میں گر یاد آیا

(۷۸)مجنوں:

ب�میں ن مجنوں پ لڑکپن میں اس ہ ے

ہسنگ اٹھایا تھا ک سر یاد آیا

(۷۹)یں جن س غالب قلبی وابستگی ےکلا م غالب میںکچھ اسما ایس ہ ے

، نظام الدین اولیا، یں مثلا حسن حسین م�اور عقیدت کارشت رکھت ہ ے ہوری، ، ظ ہامیرخسرو، بیدل، حافظ شیرازی، ناسخ، می ب�

ہخفائی ،عرفی ،غزالی اور حضرت عل وغیر منتخب اشعار بطور حوال ہ۔ م�: ےدیکھی

ر و باطن، امیر صورت ومعنی ہامام ظا

ہےعلی، ولی، اسدالل جانشین نب ) ی� (۸۰ہیں دو طالب ہمل دو مرشدوں کوقدرت حق س ے ے

(۸۱نظام الدین کوخسرو ،سراج الدین کو غالب )ویں شاید ہوحش و شیفت اب مرثی ک ہ بہ ب�

یں ) ت ہمر گیا غالب آشفت نوا ک ے ہ (۸۲ہہےغالب اپنا ی عقید ،بقول ناسخ ہ ہ

Page 771: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

یں‘‘ ) ، جو معتقد می ن ر ہ’’آپ ب ب ب� ہے ہ ہ (۸۳ےوری ک مقابل میں خفائی غالب ےوں ظ ہ ہ

یں‘‘ ) ور ن ہمیر دعو پ ی حجت ک ’’مش ہ ہ ہے ہ ہ ے (۸۴ےع

زاد گل و جائ قط خام ب ہشمع ساں ہ ے ہ

(۸۵)ہمعاصرین وممد وحین ک اسما س منسوب شعری حوال ملاحظ ے ے ے

: ےکیجی

نیر:ی، نیر س لڑائی ےمجھ س تمھیں نفرت س ہ ے

ہبچوں کا بھی دیکھا ن تماشا کوئی دن اور

(۸۶): ب&عار

ےاں ا فلک پیر جواں تھا ابھی عارف ہ

ہکیا تیرا بگڑتا ،جو ن مرتا کوئی دن اور

(۸۷)میرزایوسف:

ےدی مر بھائی کو حق ن از سر نو زندگی ے

Page 772: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ےمیرزا یوسف غالب! یوسف ثانی مجھ ہے

(۸۸)علائی:

ےمجھ س غالب! ی علائی ن غزل لکھوائی ہ ے

ی ہایک بیداد گر رنج فزا اور س

(۸۹)تجمل حسین خاں:

ےدیا خلق کو بھی ،تا اس نظر ن لگ ہ ے ہے

ےبنا عیش تجمل حسین خاں ک لی ے ہے

(۹۰)ےمقامات ک اسما اور دیگر اعلام میں الور، ب ستون، بدخشاں، ے

ند اور ، نجف، نخشب، ہجمنا، حجراسود، نل ودمن، کشمیر، کلکت ہمثلا: یں ۔ندوستان ک اسماقابل ذکر ہ ے ہ

نخشب:ےچھوڑا م نخشب کی طرح دست قضا ن ہہ

وا تھا نوز اس ک برابر ن ہخرشید ہ ے ہ

Page 773: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

(۹۱)نل ودمن:

اں غائب ہوا کاٹ ک چادر کو ناگ ے ہے ہ

ہاگرچ زانوئ نل پر رکھ دمن تکی ے ے ہ

(۹۲)نجف:

و تو بزم میں جا پائوں غالب کی طرح ہشمع

وں میں ہب محل ا مجلس آرائ نجف جلتا ے ے ے

(۹۳): ہکعب

ےکعب کس من س جائو گ غالب ے ہ ے

یں آتی ہشرم تم کو مگر ن

یں وئ تو یں پ واں ک نکال ہگو واں ن ے ہ ے ے ہ ہ

ہےکعب س ان بتوں کو بھی نسبت دور کی ے ے

(۹۴)

(۹۵)خلد:

Page 774: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

آدمر وں، نکلت ن خلد س با ہن کھات گی ے ہ ے ہ ے ہ

ہجو کھات حضرت آدم ی بیسنی روٹی ے

(۹۶)ارم:

یں اں تیرا نفش قدم دیکھت ہج ے ہ

یں ہخیاباں خیاباں ارم دیکھت ے

(۹۷)میکلوڈ ؍پنجاب

ہکرتا چرخ روز بصد گون احترام ہے

ےفرماں روائ کشور پنجاب کو سلام

ادر ک وقت رزم ہجم رتب میکلوڈ ب ہ ہ

اتھ س و چھین لیں حسام ہترک فلک ک ے ہ ے

(۹۸)کشمیر:

وں کیا غالب ہمی ک شعر کا احوال ک ے ب�

Page 775: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

یں ہجس کا دیوان کم از گلشن کشمیر ن

(۹۹): ہکلکت

م نشیں ہکلکت کا جو ذکر کیا تو ن ے ے

ائ ائ ےاک تیر مر سین پ مارا ک ہ ے ہ ہ ہ ے ے

(۱۰۰)ہندوستان:

ہبیٹھا جو ک سای دیوار یار میں ہ ہے

ندوستان ہےفرماں روائ کشور ہ ے

(۱۰۱)لکھنو:

یں کھلتا یعنی ہلکھنو آن کا باعث ن ے

م کو ہوس سیر و تماشا، سو و کم ہے ہ ہ

(۱۰۲)دلی:

ب� اب اس معمور میں قحط غم الفت اس ے ہے

یں ، کھائیں گ کیا ےم ن ی مانا ک دلی میں ر ہ ہ ہ ے ہ

Page 776: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

(۱۰۳) ےکلام غالب میں اسمائ خاص کی ان عمومی حالتوں اور قسموں

ےک علاو عربی و فارسی زبان س اسما اردو میں مستعار لین ے ہ ےہکارجحان بھی ملتا لیکن اس جدت ک ساتھ ک جوعربی و فارسی ے ہے

نگ کرن م آ یں انھیں اردو زبان ک بنیادی مزاج س ےاسما اپنائ گئ ہ ہ ے ے ہ ے ےاں فارسی مرکب صفات س ےکی پوری کوشش کی گئی غالب ک ہ ے ہے۔

ہے۔اسما اور فعلی حالتیں بنان کارجحان زیاد نمایاں ہ ے

: ےاس ضمن میں درج ذیل مصرع ملاحظ کیجی ہ ے

: : حیرت کد ہکد ہ

ل بینش ن ب حیرت کد شوخی ناز ہا ہ ے ہ

(۱۰۴): ہآتش کد

اں س ےآتش کد سین مرا راز ن ہ ہ ہے ہ

(۱۰۵): ہصنم کد

وئ ےپندار کا صنم کد ویراں کی ہ ے ہ

(۱۰۶): ہمیکد

ہجب میکد چھٹا تو پھر اب کیا جگ کی قید ہ

(۱۰۷)

Page 777: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

: …بت خان ہخان ہ

من کو ہمر بت خان میں توکعب میں گاڑو بر ے ے ے

(۱۰۸): ہقمار خان

ہم س چھوٹا قمار خان عشق ے ہ

(۱۰۹): ہمیخان

یں جس قدر جام و سبو میخان خالی ہےبھر ہ ہ ے

(۱۱۰): ہغم خان

ون لگی ےمیر غم خان کی قسمت جب رقم ہ ے ے

(۱۱۱): ہماتم خان

م یں جوں شمع ماتم خان ہچپک چپک جلت ہ ہ ے ے ے

(۱۱۲): ہزنداں خان

م یں سین پر خوں کو زنداں خان ہجانت ہ ہ ہ ے

(۱۱۳)داں…راز داں:

بن گیا رقیب آخر تھا جو راز داں اپنا(۱۱۴)

Page 778: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

نمک داں:وئ زار نمک داں کی ےسامان صد ہ ے ہ

(۱۱۵): … خار را ہرا ہ

یں ت ر گیا ک م م ہخار را کو تر ے ہ ہ ہ ے ہ

(۱۱۶): ہفرش را

ہحضرت ناصح گر آئیں دید و دل فرش را ہ

(۱۱۷)ےفارسی مرکب صفات س ترکیب پان وال اسمائ فاعل درج ذیل ے ے ے

: ےمصرعوں کی صورت میں ملاحظ کیجی ہ

آموز…نوآموز:مت دشوار پسند ہ٭ا نو آموز فنا ے

(۱۱۸)اندیش:ناعاقبت اندیش

ےا دل ناعاقبت اندیش ضبط شوق کر

(۱۱۹)ہبر… نام بر:

ےولی کیوں نام بر ک ساتھ ساتھ ہ ے ہ

(۱۲۰)

Page 779: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

د باز: ہباز… شا

د باز ہا دریغا و رندشا ہ ے

(۱۲۱)ہ گنجف باز:

م کر گنجف باز خیال ہمحفلیں بر ہے ے ہ

(۱۲۲)ہپوش… سی پوش:

وا مر بعد ےشعل عشق سی پوش ہ ہ ہ

(۱۲۳)پرست:آتش پرست:

اں مجھ ل ج یں ا ت ےآتش پرست ک ہ ہ ہ ے ہ

(۱۲۴)پرست… خداپرست:

ی یں خدا پرست جاؤ و ب وفا س ہاں و ن ے ہ ہ ہ ہ

(۱۲۵)فروش…گل فروش:

ہےدامان باغبان و کف گل فروش

(۱۲۶)فروز…دل فروز:

ر نیم روز ہجب و جمال دل فروز صورت م ہ

(۱۲۷)

Page 780: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

فام…گلفام:ےآسماں س باد گلفام گو برسا کر ہ ے

(۱۲۸) نیلی فام:

گنبد تیز گرد نیلی فام(۱۲۹)

م نشیں: ہنشیں…

م نشیں ہکلکت کا جو ذکر کیا تو ن ے ہ

(۱۳۰)پرداز… نواپرداز:

ہےچشم خوباں خامشی میں بھی نوا پرداز

(۱۳۱)آزار… لذت آزار:

ہم کو حریص لذت آزار دیکھ کر

(۱۳۲)ہچیں… نکت چیں:

ےنکت چیں غم دل اس کو سنائ ن بن ہ ے ہے ہ

(۱۳۳)ربا… طاقت ربا:

ہی کافر فتن طاقت ربا کیا ہ

(۱۳۴)

Page 781: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ہساز… چار ساز:

وتا وتا کوئی غم گسار ہکوئی چار ساز ہ ہ

(۱۳۵)ہ پرد ساز:

وں ن پرد ساز ہن گل نغم ہ ہ ہ ے

(۱۳۶)خیز… نوخیز:

ی ےرنگ میں سبز نوخیز مسیحا ک ہ ہ

(۱۳۷)گیر… عناںگیر:

ےآپ آت تھ مگر کوئی عناں گیر بھی تھا ے

(۱۳۸)فشانی:

ہشرار سنگ ن تربت پ میری گل فشانی کی ے

(۱۳۹)ےلاحقوں س بنن وال مرکبات میں غالب اکثر کسی لفظ ک آخر ے ے ےیں جس س ایک نیا مرکب ےمیں کسی فارسی مصدر کااضاف کر دیت ہ ے ہ

کلام غالب کی ی صرفیاتی روش زبان و بیان کی ہلفظ وجود میںآتا ہے۔ہے۔ترقی اور وسعت کی آئین دار ہ

اسم صفت:ا گیا اورصفاتی الفاظ کسی اسم کی ہےصفت کو اسم کاتابع ک ہ

یں و اسم ک معنی میں ر کرت ےحالت، کیفیت یاموجود صورت کوظا ہ ۔ ہ ے ہ ہ

Page 782: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ن س عام آدمی ک معنی میں یں مثلا لمباآدمی ک ےتحدید پیدا کرت ے ے ہ ہ ےوتی اردو زبان میں صفت اسم س قبل آتی جب ک ہتحدید پیدا ہے ے ہے۔ ہہےعربی و فارسی میں صفت کامقام اسم ک بعد آتا مثلا عربی میں ے

یں ہخوب صورت آدمی کو’’رجل حسن‘‘ اور فارسی میں’’مردجمیل‘‘ کے۔گ

یں ی تکمل خبر ک طور پر بھی وتی ےاردو کی اکثر صفات مشتق ہ ہ ہ ہیں اردو میں صفت ت ‘‘ کوصفت خبری ک یں مثلا’’احمد بیمار ۔آتی ہ ے ہ ہے ہ

یئتی بھی صفت اردو جملوںمیں ۔اسم کی طرح معنوی قسم بھی اور ہ ہےچانی جاتی صفت کی مندرج ذیل معنوی یئت اور مقام س پ ہاپنی ہے۔ ہ ے ہ

یں: ہقسمیں قابل ذکر

صفت ذاتی۔۱صفت عددی ومقداری۔۲صفت ضمیری۔۳صفت نسبتی۔۴)۔۵ ۔۔صفت تشدیدی وغیر (۱۴۰ہ

ےغالب ن اپنی شاعری میں اسمائ صفات کااستعمال روایتی ےٹ کر کیا ان کا ی اسلوبیاتی روی عصر جدید س ےشعری روش س ہ ہ ۔ ہے ہ ےذیل میں مختلف اسمائ صفات کی جدت وتا ےقریب تر محسوس ۔ ہے ہ

ے۔بصورت اشعارملاحظ کیجی ہ

صفت ذاتی:ر کسی شخص یاش کی ذاتی ےصفت ذاتی جیسا ک نام س ظا ہے ہ ے ہ

ہے۔خوبی یابرائی کی ترجمانی کرتی درج ذیل اشعار میں اسم صفت: ےذاتی کی کارفرمائی دیکھی

ےا دل ناعاقبت اندیش ضبط شوق کر

ہکون لاسکتا تاب جلو دیدار دوست ) (۱۴۱ہے

Page 783: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ہےی لاش ب کفن اسد خست جاں کی ہ ے ہ

(۱۴۲ےحق مغفرت کر عجب آزاد مرد تھا )

ہو بدخو اورمیری داستان عشق طولانیےعبارت مختصر قاصد بھی گھبراجائ مجھ س ) ہے (۱۴۳ے

شت شمائل کی آمد آمد ہےی کس ب ہ ہ

یں ) ہک غیر جلو گل را گزر میں خاک ن ہ ہ (۱۴۴ہ

یں ر لوگ کیس ہی پری چ ے ہ ہ ہ

ہےغمز وعشو و ادا کیا ) ہ (۱۴۵ہ

ہےحسن ب پروا، خریدار متاع جلو ہ ے

ہےآئین زانوئ فکر اختراع جلو ) ہ ے (۱۴۶ہ

ہن شعل میںی کرشم ن برق میں ی ادا ہ ہ ہ ے ہ

ہےکوئی بتائو ک و شوخ تند خو کیا ) ہ (۱۴۷ہ

ےاور بازار س ل آئ اگر ٹوٹ گیا ے ے

ہےساغر جم س مراجام سفال اچھا ) (۱۴۸ے

Page 784: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

جر میں ہغیر یوں کرتا میری پرسش اس ک ے ہے

و جیس کوئی غم خوار دوست ) ےب تکلف دوست ہ (۱۴۹ے

و ، گرم تماشا ہحسد س دل اگر افسرد ہے ہ ے

و ) ہک چشم تنگ شاید کثرت نظار س وا ے ہ (۱۵۰ہصفت عددی ومقداری:

ےصفت عددی ومقداری میں بالترتیب کسی ش کی تعداد اورمقداریں: ر کیاجاتا اس کی دوقسمیں ہکوظا ہے۔ ہ

ہےعددمعین،جس میں ایک مخصوص تعداد کی نمائندگی کی جاتی ۔۱ہمثلا: دو،تین،چار وغیر

ہعدد غیر معین جیس بعض ،کچھ ،چندوغیر۔۲ ے

کلام غالب میں صفت عددی ومقداری کی معین اور غیر معینیں مثلا: ۔امثال بکثرت موجود ہ

یں ب کار باغ کا ےیک ذر زمیں ن ہ ہ

ےیاں جاد بھی فتیل لال ک داغ کا ) ے ہے ہ (۱۵۱ہ

ےتھی و اک شخص ک تصور س ے ہ

اں ) ہاب و رعنائی خیال ک (۱۵۲ہ

ےم س کھل جائو بوقت م پرستی ایک دن ے ہ

م چھیڑیں گ رکھ ک عذر مستی ایک دن ) ےورن ے ہ (۱۵۳ہ

Page 785: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

زار نوائ جگر خراش ےمیںاور صد ہ

وں ) ہتو اور ایک و نشیندن ک کیا ک ہ (۱۵۴ہ

ہاس کون دیکھ سکتا ک یگان و یکتا ہے ہ ہ ے

وتا ) یں دوچار وتی تو ک ہجو دوئی کی بو بھی ہ (۱۵۵ہ

یں سات آسماں ہرات دن گردش میں

ہو ر گا کچھ ن کچھ گھبرائیں کیا ) ہے (۱۵۶ہ

م تھ مر گھر ک ےتم ما شب چار د ے ے ہ ہہ

ا گھر کا و نقش کوئی دن اور ) ہپھر کیوں ن ر ہ ہ (۱۵۷ہ

ےصد جلو روبرو جو مژگاں اٹھای ہے ہ

اں ک دید کا احساں اٹھای ) ےطاقت ک ہ (۱۵۸ہ

ش ساقی گردوں س کیا کیج ےمئ عشرت کی خوا ے ہ ے

ہلی بیٹھا اک دو چار جام واژگوں و بھی ) ہے (۱۵۹ے

یں لاکھوں تمنائیں اسد ہدائم الحبس اس میں

م ) یں سین پرخوں کو زنداں خان ہجانت ہ ہ ہ (۱۶۰ے

Page 786: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

صفت مقداری:و گئیں)۔ اں کچھ لال و گل میں نمایاں ہسب ک ہ (۱۶۱ہیں تر لب ک رقیب)۔ ہکتن شیریں ے ہ (۱۶۲ے)۔ (۱۶۳ہےکوئی ویرانی سی ویرانی وں اس س داد کچھ اپن کلام کی)۔ ےپاتا ے (۱۶۴ہ)۔ وئ ماں کی وئی یار کو م ےمدت ہ ے ہ ہے (۱۶۵ہ)۔ (۱۶۶ہےکوئی ویرانی سی ویرانی ا گر کوئی تاقیامت سلامت)۔ (۱۶۷ہروا دل ک میں زنداں سمجھا)۔ ہاس قدر تنگ (۱۶۸ہ)۔ می غم گیتی شراب کیا کم ت س ہےب ہ (۱۶۹ہ)۔ ہےوئی مدت ک غالب مر گیا پر یاد آتا ہ (۱۷۰ہ

صفت ضمیری:ےجب ضمیر اشار اسم ک ساتھ آکر اس ک مدلول ک معنی میں ے ے ہےتحدید کر تو ی ضمیر صفت کاوظیف انجام دیتی اس صفت ضمیری ہے ہ ہ ے

( یں جیس ی کتاب ،و آدمی وغیر ت ہ۔ک ہ ہ ے ہ ے (۱۷۱ہ: ےکلام غالب میں صفت ضمیری کی چندامثال ملاحظ کیجی ہ

یں یارب دل ک پار وئی جاتی یں کیوں ےو نگا ہ ہ ہ ہ

و گئیں ) ی قسمت س مژگاں ہجو مری کوتا ے (۱۷۲ہ

اں ہو فراق اور و وصال ک ہ ہ

اں ) ہو شب و روز و ما و سال ک ہ (۱۷۳ہ

Page 787: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ےتھی و اک شخص ک تصور س ے ہ

اں) ہاب و رعنائی خیال ک (۱۷۴ہ

اں ہو باد شبان کی سرمستیاں ک ہ ہ ہ

ہاٹھی بس اب ک لذت خواب سحر گئی ) (۱۷۵ے

ت دنوں میں تغافل ن تر پیدا کی ےب ے ہ

ر نگا س کم ) ہےو اک نگ ک بظا ے ہ ہ ہ ہہ ( ۱۷۶ہ

یں ا خدا ائ زلف کمیں میں ےو حلق ہ ے ہ ہ ہ

(۱۷۷ےرکھ لیجو مر دعوی وارستگی کی شرم )

و توخاک س پوچھوں ک ا لیئم ےمقدور ہ ے ہ

ائ گرانمای کیا کی ) ےتون و گنج ہ ے ہ ہ (۱۷۸ے

ون تک نگام سحر ےی رات بھر کا ہ ہ ہ ہے ہ

ل انجمن تکی ) ہرکھو ن شمع پر ا ا ہ ے (۱۷۹ہ

ہےی غزل اپنی مجھ جی س پسند آتی آپ ے ے ہ

( ۱۸۰ہے ردیف شعر میں غالب زبس تکرار دوست )

Page 788: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ہےی فتن آدمی کی خان ویرانی کو کیا کم ہ ہ ہ

و ) ہوئ تم دوست جس ک اس کادشمن آسماں کیوں ے ے ( ۱۸۱ہ

م سخن تم س وتا ےی رشک ک و ہ ہے ہ ہ ہ ہے ہ

ہےوگرن خوف بد آموزی عدو کیا ) (۱۸۲ہہےتنگی دل کا گل کیا ی و کافر دل ہ ہ ہ

وتا ) وتا تو پریشاں ہک اگر تنگ ن ہ ہ (۱۸۳ہ

یں ر لوگ کیس ہی پری چ ے ہ ہ ہ

ہےغمز و عشو و ادا کیا ) ہ (۱۸۴ہ

ا اں د ک و سمجھ ی خوش ر ہدونوںج ہ ے ہ ے ے ہ

ہیاں آپڑی ی شرم ک تکرار کیا کریں) ( ۱۸۵ہصفت تشدیدی:

ار کر جیس ےو صفت جوصفت ذاتی میں شدت یا تخفیف کااظ ے ہ ہیں زیاد وغیر صفت تشدیدی ک ساتھ صفت ایت، بڑا، ک ت، ن ےکافی، ب ہ۔ ہ ہ ہ ہ

( وناضروری ہے۔ذاتی کا (۱۸۶ہےمیںبھی رک رک ک ن مرتا جو زبان ک بدل ے ہ ے

وتا مر غم خوار ک پاس ) ےدشن اک تیز سا ے ہ ( ۱۸۷ہ

Page 789: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ت دنوں میں تغافل ن تیر پیداکی ےب ے ہ

ر نگا س کم ) ہےو اک نگ ک بظا ے ہ ہ ہ ہہ ( ۱۸۸ہ

ےو نال دل میں خس ک برابر جگ ن پائ ہ ہ ے ہ ہ

ےجس نال س شگاف پڑ آفتاب میں ) ے ( ۱۸۹ے

ائی ن پوچھ ائ تن ہکاو کاو سخت جانی ہ ے ہ

ےصبح کرناشام کا لانا جوئ شیر کا ) ( ۱۹۰ہے

ےمرت مرت دیکھن کی آرزو ر جائ گی ہ ے ے ے

ہےوائ ناکامی ک اس کافر کا خنجر تیز ) ہ ( ۱۹۱ے

ش پ دم نکل ر خوا شیں ایسی ک ےزاروں خوا ہ ہ ہ ہ ہ ہ

ت نکل مر ارمان لیکن پھر بھی کم نکل ےب ے ے ہ

یں لیکن ہنکلنا خلد س آدم کا سنت آ ے ے ے

م نکل ) و کر تر کوچ س ت ب آبرو ےب ہ ے ے ے ہ ے (۱۹۲ہ

ت ہےغم کھان میں بودا دل ناکام ب ہ ے

ت ) ہےی رنج ک کم می گلفام ب ہ ہے ہ (۱۹۳ہ

Page 790: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ےوگا کوئی ایسا بھی ک غالب کو ن جان ہ ہ ہ

ت ) ہےشاعر تو و اچھا پ بدنام ب ہ ہ ہے ( ۱۹۴ہضمائرکابیان:

یں جیس لات ون وال الفاظ ضمیر ک ےاسم کی جگ استعمال ۔ ہ ے ہ ے ے ہ ہیں جس اسم ک لی ت م،تو،تم،آپ،و ،انھیں ضمائر شخصی ک ےمیں ، ے ہ ے ہ ہ ہاردو میں ضمیر لاتا و و اسم اس ضمیر کامرجع ک ہے۔ضمیر استعمال ہ ہ ہیں ’’بند ن وتا جیس ہمتکلم واحد کی جگ اسم عام کابھی استعمال ہ ے ہے ہ ہیں یا جیس یں یعنی مجھ علم ن یں جانتا، فدوی کو علم ن ےجانتا‘‘میں ن ہ ے ہ ہ

: ہےغالب ک قصید کاشعر ے ے

ہآپ کا بند اور پھروں ننگا

( ۱۹۵آپ کا نوکر اور کھائوں ادھار )یں جوبولن والا اپن لی ت ےضمیر متکلم اس ضمیر شخصی کو ک ے ے ہ ے ہ

م وغیر ہ۔استعمال کر جیس میںاور ہ ے ے

وتی مثلا ہےضمیر حاضر یامخاطب سامع ک لی استعمال ہ ے ےہ۔تو)واحد( تم)جمع( وغیر

ہےضمیرغائب و ضمیر شخصی جو اس شخص یا چیز پر دلالت ہمعنوی وتی جو موضوع گفتگو ہے۔کرن وال اسم ک عوض استعمال ہے ہ ے ے ے

وتی ہےسطح پر ضمیر غائب شخصی ک ساتھ ساتھ غیر شخصی بھی ہ ےےیعنی ی ضمیر ب جان چیزوں پر دلالت کرن وال اسم ک عوض بھی ے ے ے ہی وتی لیکن یکسانیت ک پیش نظر اس ضمیر شخصی ہاستعمال ے ے ہے ہ

م اس ت ا اجاتا غالب کی شاعری میں ضمائر کااستعمال ب ہے۔ک ہ ہ ہے۔ ہوتا بقول جیلانی کامران: ہےاشاراتی انداز س شاعری کا مرتب بلند ہ ہ ے

ے’’شاعری اورخاص طور پر عظیم شاعری میں اشاروں ک پیغاماتماری روایت میں ایس اشار وتا اور ت ضروری ےکاسراغ ب ے ہ ہے ہ ہ

(‘‘ یں… وت ۔ضمائر)ضمیروں( ک ذریع رونما ہ ے ہ ے (۱۹۶ے

Page 791: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

: ےضمائر شخصی پر مبنی درج ذیل اشعار ملاحظ کیجی ہ

ممتکلم۔۱ ہمیں…

ہمیںاور بزم م س یوں تشن کام آئوں ے ے

وا تھا ہگر میں ن کی تھی توب ساقی کوکیا ہ ے

(۱۹۷)

ہچھوڑوں گا ن میں اس بت کافر کو پوجنا

ہےگو خلق ن چھوڑ مجھ کافر ک بغیر ے ے ہ

(۱۹۸)

یں معلوم لیکن اس قدر یعنی ہحال دل ن

ا پایا ا ڈھونڈا تم ن بار ہم ن بار ے ہ ے ہ

(۱۹۹)

وں اور افسردگی کی آرزو غالب ک دل ہمیں ہ

Page 792: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ل دنیا جل گیا ہدیکھ کر طرز تپاک ا

(۲۰۰)

ا تھا ک اندو وفا س چھوٹوں ےمیں ن چا ہ ہ ہ ے

وا ہو ستم گر مر مرن پ بھی راضی ن ہ ہ ے ے ہ

(۲۰۱)

ےکس س محرومی قسمت کی شکایت کیجی ے

وا ا تھا ک مر جائیں سو و بھی ن ہم ن چا ہ ہ ہ ہ ے ہ

(۲۰۲)

یں کیوں کام بند وں میں، میر ر ہاس کی امت میں ے ہ

ےواسط جس ش ک غالب، گنبد ب در کھلا ے ہ ے

(۲۰۳)

ےزندگی اپنی جب اس شکل س گزری غالب

ےم بھی کیا یاد کریں گ ک خدا رکھت تھ ے ہ ے ہ

Page 793: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

(۲۰۴)

یں روشناس خلق ا خضر یں ک م ےو زند ہ ہ ہ ہ ہ ہ

ےن تم ک چور بن عمر جاوداں ک لی ے ے ہ ہ

(۲۰۵)مخاطب : تو…تم

ےکرتا بسک باغ میں تو ب حجابیاں ہ ہے

ت گل س حیا مجھ ےآن لگی نک ے ہ ہے ے

(۲۰۶)

و تم ک تو کیا ت ہےر ایک بات پ ک ہ ہ ے ہ ہ ہ

؟ و ک ی انداز گفتگو کیا ہےتمھی ک ہ ہ ہ

(۲۰۷)

وا تھا ہتو دوست کسی کابھی ستم گر ن ہ

وا تھا ہاوروں پ و ظلم ک مجھ پ ن ہ ہ ہ ہ ہے ہ

Page 794: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

(۲۰۸)

ی کا گل ہتم س ب جا مجھ اپنی تبا ہ ے ہے ے ے

ہاس میں کچھ شائب خوبی تقدیر بھی تھا

(۲۰۹)

و تو پت بتلا دوں ہتو مجھ بھول گیا ہ ے

ےکبھی فتراک میں تیر کوئی نخچیر بھی تھا

(۲۱۰)

میں کیا غم جب اٹھیں گ و تو ر میں ےتم ش ہ ہ ہ

ےل آئیں گ بازار س جا کر دل و جاں اور ے ے

(۲۱۱)

م تھ مر گھر ک ےتم ما شب چار د ے ے ہ ہ

ا گھر کا و نقش کوئی دن اور ہپھر کیوں ن ر ہ ہ ہ

(۲۱۲)

Page 795: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

تو اور آرائش خم کاکلائ ٭دور دراز ےمیں اور اندیش ہ ہ

(۲۱۳)

ےم ن مانا ک تغافل ن کرو گ لیکن ہ ہ ے ہ

ون تک م تم کو خبر و جائیں گ ےخاک ہ ہ ے ہ

(۲۱۴)ار ک لی ضمیر مخاطب وغائب شخص واحد ےضمیر تعظیمی: احترام اظ ے ہیں مثلاواحد اور جمع دونوں ہک لی بھی تعداد جمع میں استعمال کرت ے ے ے

ہصیغوں ک لی آپ کااستعمال وغیر مثلا: ے ے

آپ:ےشور پند ناصح ن زخم پر نمک چھڑکا

ےآپ س کوئی پوچھ تم ن کیا مزا پایا ے ے

(۲۱۵)ہوئی تاخیر تو کچھ باعث تاخیر بھی تھاےآپ آت تھ مگرکوئی عناں گیر بھی تھا ے

Page 796: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

(۲۱۶)

ر دم مجھ کو ہوائ دیوانگی شوق ک ہ ے

ونا ی حیراں ہآپ جانا ادھر اور آپ ہ

(۲۱۷)

ہب نیازی حد س گزری بند پرور کب تلک ے ے

’’کیا‘‘ یں گ حال دل اورآپ فرمائیں گ ےم ک ے ہ ہ

(۲۱۸)

ےگھست گھست مٹ جاتا، آپ ن عبث بدلا ے ے

ےننگ سجد س میر سنگ آستاں اپنا ے ہ

(۲۱۹)

یں خوب رویوں کواس ت ب�چا ہ ے ہ

ی ےآپ کی صورت تو دیکھا چا ہ

Page 797: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

(۲۲۰)ہضمیر غائب:و

ہناکامی نگا برق نظار سوز ہے ہ

یں ک تجھ کو تماشا کر کوئی ےتوو ن ہ ہ ہ

(۲۲۱)

ےو آ ک خواب میں تسکین اضطراب تو د ے ہ

ےول مجھ تپش دل مجال خواب تو د ے ے

(۲۲۲)

یں ن سمجھیں گ مری بات ےیارب و ن سمجھ ہ ہ ے ہ ہ

ےد اور دل ان کو جو ن د مجھ کو زباں اور ہ ے

(۲۲۳)

ا تھا ک اندو وفا س چھوٹوں ےمیںن چا ہ ہ ہ ے

وا ہو ستم گر مر مرن پ بھی راضی ن ہ ہ ے ے ہ

(۲۲۴)

Page 798: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

یں ک ی ب ننگ و نام ت ہےلو و بھی ک ے ہ ہ ہ ے ہ ہ

ہی جانتا اگر تو لٹانا ن گھر کو میں ہ

(۲۲۵)

ا اں د ک و سمجھ ی خوش ر ہدونوں ج ہ ے ہ ے ے ہ

ہیاں آپڑی ی شرم ک تکرار کیا کریں ہ

(۲۲۶)

ہ و غرور حسن س بیگان وفا ے ہ ہے

ہےر چند اس ک پاس دل حق شناس ے ہ

(۲۲۷)

‘‘ ‘‘ اور ضمیر اشار بعید’’ و ہضمیر اشار قریب’’ ی ہ ہ ہ

وتا ماری قسمت ک وصال یار ہی ن تھی ہ ہ ہ ہ

وتا ی انتظار ت ی ہاگر اور جیت ر ہ ے ہ ے

(۲۲۸)

Page 799: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ائ مطرا ک غضب ہےو سبز زار ہ ے ہ ہ ہ

ائ ائ ےو نازنیں بتان خود آرا ک ہ ے ہ ہ ہ

(۲۲۹)

جوم درد غریبی س ڈالی ےسر پ ے ہ ہ

یں جس ےو ایک مشت خاک ک صحرا ک ہ ہ ہ

(۲۳۰)

جراں ہمر دل میں غالب شوق وصل و شکو ہ ہے ے

وں و بھی ہخدا و دن کر جو اس س میں ی بھی ک ہ ہ ے ے ہ

(۲۳۱)

ر کر جیس ےضمیر اضافی: و ضمیر جوملکیت یاتعلق کو ظا ے ہ ہمارا،آپ کا، اس کا، ان کاوغیر ہ۔میرا،تیرا، ہ

وتا مارا جو ن روت بھی تو ویراں ہگھر ے ہ ہ

وتا وتا تو بیاباں ہبحر گر بحر ن ہ ہ

Page 800: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

(۲۳۲)

یں فرشتوں ک لکھ پر ناحق ےپکڑ جات ے ہ ے ے

مارا دم تحریر بھی تھا ہآدمی کوئی

(۲۳۳)

و غالب ہبیگانگی خلق س ب دل ن ہ ے ے

یں تیرا تو مری جان خدا ہےکوئی ن ہ

(۲۳۴)

ہواعظ ن تم پیو ن کسی کو پلاسکو ہ

ور کی ہکیا بات تمھاری شراب ط ہے

(۲۳۵)

ہآپ کا بند اور پھردں ننگا

آپ کا نوکر اور کھائوں ادھار

(۲۳۶)

Page 801: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ہان ک دیکھ س جو آجاتی من پ رونق ہ ہے ے ے ے

یں ک بیمار کا حال اچھا ہےو سمجھت ہ ہ ے ہ

(۲۳۷)ام: ہضمیر استف

ومثلا ہو ضمیر جوسوال پوچھن ک لی اسم ک عوض استعمال ے ے ے ے ہہ۔کون اور کیا؟ وغیر

وتا حریف م مرد افگن عشق ےکون ہے ہ

ے مکرر لب ساقی پ صلا مر بعد ہ ہے

(۲۳۸)

ےپھونکا کس ن گوش محبت میں ا خدا ے ہے

یں جس ےافسون انتظار تمنا ک ہ

(۲۳۹)

ہےغالب برا ن مان جو واعظ برا ک ہ

یں جس ؟ ک سب اچھا ک ےایسا بھی کوئی ہ ہ ہے

Page 802: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

(۲۴۰):و ضمیر جو دوجملوں کوجوڑن کا کام د مثلا جواورو ہضمیر موصول ے ے ہ ہ

مثلا ہ۔وغیر

وتا مارا جو ن روت بھی تو ویراں ہگھر ے ہ ہ

وتا وتا تو بیاباں ہبحر گر بحر ن ہ ہ

(۲۴۱)

ر آرزو وں اور ماتم یک ش ہاب میں ہ

ہتوڑا جو تون آئین تمثال دار تھا ے

(۲۴۲)

ر اک حلق تر دام کا ےیاد کر و دن ک ہ ہ ہ ہ

ےانتظار صید میں اک دید ب خواب تھا ہ

(۲۴۳)ہے۔متعلق فعل ک طور پر ضمائر ک استعمال میں بڑی وسعت ے ے

ہاس س معنوی سطح پر جمل میں گوناگوں تبدیلیوں کو جگ دی ے ےبقول عصمت جاوید: ہے۔جاسکتی

وتی لیکن ی اسم س معنوی اور ے’’ضمیر اسم ک عوض استعمال ہ ہے ہ ےمعنوی سطح پر ضمیر ک ےقواعدی دونوں اعتبار س مختلف ۔ ہے ے

Page 803: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ر ’’ میں‘‘ دنیا کا ہاستعمال میں بڑی وسعت جس س اسم محروم ہے ے ہےر و شخص بن جاتا جوجائ وقوع پر ےبولن والا انسان اور تو،تم آپ ہے ہ ہ ہے ے

ر و شخص یا چیز جو جائ و اسی طرح ےیا خیالی دنیامیں موجود ہ ہ ۔ ہون کی و…قواعدی اعتبار س اسم فاعل یامفعول ےوقوع پر موجودن ہ ے ہ ہ ہ

یں بدلتا لیکن ضمیر فاعلی، یئت ن ہحیثیت س اردوجمل میں اپنی ہ ے ے(‘‘ یں… تی وتی ر ئیتی تبدیلیاں ۔ضمیر مفعولی اور ضمیر اضافی میں ہ ہ ہ ہ

۲۲۴)ےکلام غالب کوقواعد زبا ن ک نادر استعمال بالخصوص ضمائر ک ے

یں ۔استعمال کی رنگارنگی کادلکش نمون قرار د سکت ہ ے ے ہ

حروف کابیان:یں جن ک کوئی وت ےصرفی سطح پر کچھ الفاظ ایس بھی ہ ے ہ ے

وت لیکن جمل کی ساخت میں ان کاقواعدی کردار یں ےلغوی معنی ن ے ہ ہمی رابط ک ضامن وتا اور ی جمل ک دیگر الفاظ ک با م ت ا ےب ے ہ ے ے ے ہ ہے ہ ہ ہ

اجاتا حرف اگر رابط کا کام اردو قواعدمیں انھیں حروف ک یں ےوت ہے۔ ہ ۔ ہ ے ہیں عصمت وت ۔سرانجام ن د تو جمل ب وزن اورب جوڑ معلوم ہ ے ہ ے ے ے ے ہ

یں ان کی ہجاوید حروف کو’’ساخت نشان‘‘ اور’’نشان گر‘‘ کا نام دیت ےےرائ میں:

ہے’’ ی ’’نشان گر‘‘ کسی زمان میں تصریفی زبانوں ک پابند صرفی ر ے ے ے ہہوں گ جو الفاظ ک مادوں س نکل کر رفت رفت مستقل الفاظ بن ہ ے ے ے ہ

ی کام ہگئ اور اب جدید تحلیلی زبانوں میں جملوں کی ساخت میں و ےوکر قدیم یں جو پابند صرفی لفظ ک مادوں س متصل ہانجام دیت ے ے ے ہ ےےتصریفی زبانوں میں ادا کرت تھ …چونک ان ک ذم صرف قواعدی ے ہ ے ے

(‘‘ اجاتا ہے۔وظائف کی ادائیگی اس لی انھیں تفاعلی الفاظ بھی ک ہ ے (۲۴۵ہےیں اور اگرچ ہحروف اجزائ کلام ک مابین پل کاکردار ادا کرت ہ ے ے ے

ےخود جامع معنی ن رکھن ک باوجود اسما وافعال ک ساتھ مل کر وفور ے ے ہمیت س کلی باخبر تھ غالب حروف کی ا یں ے۔معنی کاسبب بنت ے ہ ۔ ہ ے

ےانھوں ن معنی آفرینی ک لی ان کااستعمال ایسی جدت وندرت س ے ے ےی حرف ک رنگارنگ استعمال س نئ نئ ےکیا ک بعض اوقات ایک ے ے ے ہ ہ ہے

Page 804: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ذیل میں حروف کی یں یں حرف کی کئی ایک اقسام ۔معنی پیداکی ہ ۔ ہ ےور اقسام کاتعارف اور کلام غالب میں ان کی کارفرمائی کاایک ہچند مش

ا ہے۔اجمالی جائز پیش کیاجار ہ ہ

حروف جار:ےحروف جار اسم کودوسر اسم ک ساتھ یااسم کو فعل ک ساتھ ے ے

یں حروف جار میں درج ذیل حرفوں ۔ملان کافریض انجام دیت ہ ے ہ ے، ،آگ ، پیچھ ، واسط میں،س ،پر، تک،تلک، اوپر،لی وتا ےکاشمار ے ے ے ے ہے۔ ہ

غالب ن ان ر، درمیان، پاس، نزدیک ،سوا،بجز ،بعد وغیر ،اندر،با ےنیچ ۔ ہ ہ ےر جگ نئ معانی پیدا کی ےحروف کااستعمال متعدد موقعوں پر کیا اور ے ہ ہ ہے

ہیں مثلا:

: ےس

یں ی ن ہمن ن کھلن پر و عالم ک دیکھا ہ ہ ہ ہے ے ہ ہ

ہزلف س بڑھ کر نقاب اس شوخ ک من پر کھلا ے ے

(۲۴۶)

ےان آبلوں س پائوں ک گھبرا گیاتھا میں ے

وا را کو پرخار دیکھ کر ہجی خوش ہے ہ

(۲۴۷)

ےاور بازار س ل آئ اگر ٹوٹ گیا ے ے

Page 805: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ہےساغر جم س مرا جام سفال اچھا ے

(۲۴۸)

م کو عیش رفت کا کیاکیا تقاضا ہےفلک س ہ ہ ے

زن پر یں قرض ر وئ ہمتاع برد کو سمجھ ہ ے ہ ے ہ

(۲۴۹)

: ‘‘ کی کارفرمائی ک لی د رج ذیل مصرع ملاحظ کیجی ےحرف ’’س ہ ے ے ے ے

م)۔ یں روشن شمع ماتم خان ہبرق س کرت ہ ہ ے (۲۵۰ےےتر سروقامت س اک قد آدم)۔ (۲۵۱ےیںلیکن)۔ ہنکلنا خلد س آدم کاسنت آئ ے ے (۲۵۲ے)۔ ےرون س ا ندیم ملامت ن کر مجھ ہ ے ے (۲۵۳ےشت )۔ یں جلو گری میں تر کوچ س ب ہکم ن ے ے ے ہ ہ

۲۵۴)وں اس س داد کچھ اپن کلام کی)۔ ےپاتا ے (۲۵۵ہےکس من س شکر کیجی اس لطف خاص کا)۔ ے ہ

۲۵۶)ہےآگ س پانی میں بجھت وقت اٹھتی صدا)۔ ے (۲۵۷ےیں اس خست تن ک پانو)۔ ےتن س سوا فگار ہ ہ (۲۵۸ے

Page 806: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

و)۔ ہحسد س دل اگر افسرد گرم تماشا ہے ہ (۲۵۹ے

میں:جوم اشک میں تار نگ نایا ب تھا)۔ ہہیاں (۲۶۰ہ)۔ ہتھا خواب میں خیال کو تجھ س معامل (۲۶۱ے(۲۶۲ہدھمکی میں مر گیا ٭جو ن باب نبرد تھا)۔ےباغ میں مجھ کو ن ل جا ورن میر حال پر)۔ ہ ے (۲۶۳ہیں سات آسماں)۔ (۲۶۴ہرات دن گردش میں ہےقطر اپنا بھی حقیقت میں دریا لیکن)۔ (۲۶۵ہ)۔ میں کیا غم جب اٹھیں گ و تو ر میں ےتم ش ہ ہ ہ

۲۶۶)ون تک)۔ ر رنگ میں جلتی سحر ےشمع ہ ہے (۲۶۷ہ)۔ ل سخن کی آزمائش ہےحضور شا میں ا ہ (۲۶۸ہہےکبھی نیکی بھی اس ک جی میں گر آجائ مجھ۔ ے ے

( (۲۶۹ےس)۔ یں بنتی حیا کی ےاس بزم میں مجھ ن ہ (۲۷۰ے

پر:)۔ (۲۷۱ہےبات پرواں زبان کٹتی )۔ ےدیکھوں اب مر گئ پر کون اٹھاتا مجھ ہے (۲۷۲ےو گئیں)۔ ہمشکلیں مجھ پر پڑیں اتنی ک آساں (۲۷۳ہ

Page 807: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ہزلف س بڑھ کر نقاب اس شوخ ک من پر کھلا)۔ ے ے۲۷۴)

م تو ی جان جھوٹ جانا)۔ ہتر وعد پرجئ ہ ے ے (۲۷۵ے)۔ ےآتا مر قتل کو پر جوش رشک س ے (۲۷۶ہےیں)۔ ی ن ہمن ن کھلن پر و عالم ک دیکھا ہ ہ ہ ہے ے ہ (۲۷۷ہ

تلک: ؍تک

ہجب تک ک ن دیکھا تھا قد یار کاعالم)۔ (۲۷۸ہون تک۔ ی اک عمر اثر ےآ کو چا ہ ے ہ ہ

ون تک)۔ ےکون جیتا تری زلف ک سر ہ ے (۲۷۹ہے)ےیاں زمیں س آسماں تک سوختن کا باب تھا۔

۲۸۰)ہیں آج کیوں ذلیل ک کل تک ن تھی پسند)۔ ہ (۲۸۱ہ(۲۸۲مجھ تک کب ان کی بزم میں آتا تھا دور جام)۔ون تک)۔ م تم کو خبر وجائیں گ ےخاک ہ ہ ے (۲۸۳ہہب نیازی حد س گزری بند پرور کب تلک)۔ ے (۲۸۴ے

: پیچھ ےآگ ے؍

)۔ م بھی اٹھات تھ لذت الم آگ ےوگرن ے ے ہ (۲۸۵ہنسی)۔ ہآگ آتی تھی حال دل پ ہ (۲۸۶ےےمت پوچھ ک کیا حال میرا تر پیچھ۔ ے ہے ہ

( ےتو دیکھ ک کیا رنگ تیرا مر آگ ے ہے (۲۸۷ہ: ےواسط

Page 808: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ےخدا ک واسط داد اس جنون عشق کی دینا)۔ ے۲۸۸)

ی)۔ ہسیر ک واسط تھوڑی سی جگ اور س ہ ے (۲۸۹ے)۔ ی سزا میں عقوبت ک واسط ےحد چا ے ے (۲۹۰ہ)۔ یں جانت مجھ ےکس واسط عزیز ن ے ہ (۲۹۱ے

حروف علت:لات ےو حروف جوکسی بات کاسبب یاوج بیان کریں حروف علت ک ہ ہ ہ، اس واسط وغیر ، سو، ک ذا، کیونک ، بنابریں، ل ، تاک ہ۔یں یعنی: بس ک ے ہ ہ ہہ ہ ہ ہ

: ےکلام غالب میں حروف علت کابرمحل استعمال ملاحظ کیجی ہ

: ہبسک

ر اک ان ک اشار میں نشاں اور ے بسک ے ہ ہ ہے

(۲۹۲)

ونا ر کام کا آساں ہبسک دشوار ہ ہے ہ

(۲۹۳)

ہےیں بسک جوش باد س شیش اچھل ر ے ے ہ ہ ہ

(۲۹۴)

وں غالب اسیری میں بھی آتش زیرپا ہبسک ہ

(۲۹۵)سو:

Page 809: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ایک جا حرف وفا لکھا تھا سو بھی مٹ گیا(۲۹۶)

وا ا تھا ک مرجائیں سو و بھی ن ہم ن چا ہ ہ ہ ہ ے ہ

(۲۹۷)

ت سو اسی کی سزا ی م ب ہبھاگ تھ ہے ہ ہ ے ے

(۲۹۸): تاک ہتا ؍

ےطاعت میں تا ر ن م وانگبیں کی لاگ ہ ہے

(۲۹۹)

و ہآئین تا ک دید نخچیر س ن ہ ے ہ ہ ہ

(۳۰۰)

و مجھ کو زندگی دشوار ہتا ن ہ

(۳۰۱)حروف عطف:

ہجو حروف دوالفاظ کو جوڑیں یا دوس زائد مرکب یا پیچید ےیں الفاظ کو آپس میں جوڑن لات ےجملوں کوجوڑیں حروف علت ک ۔ ہ ے ہ

ہوال حروف اور ،بھی،کر وغیر جب ک مرکب جملوں میں لیکن ،اس ہ ے

Page 810: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

حروف عطف ک یں ، پس، تو،پھر ،کیا اور یا وغیر حروف لائ جات ےلی ۔ ہ ے ے ہ ےے۔ذیل میں درج ذیل مصرع دیکھی ے

بھی:

و کچھ بھی تو دھوک کھائیں کیا ہ جب ن ہ ہ ۔

(۳۰۲)ہن چھوڑی حضرت یوسف ن یاں بھی خان آرائی)۔ ے (۳۰۳ہ(۳۰۴ہبچوں کابھی دیکھا ن تماشا کوئی دن اور)۔وں داغ ناتمامی)۔ وئوں میں ہمیں بھی جل ہ (۳۰۵ےوں ک پھر آبھی ن سکوں)۔ یں ہمیں گیا وقت ن ہ ہ (۳۰۶ہ

تو: یں)۔ ت م س توغیر اس کو جفا ک ہکی وفا ے ہ ے (۳۰۷ہا)ا ہدل تودل و دماغ بھی ن ر ہ (۳۰۸ہیں ک اٹھا بھی ن سکوں)۔ ہبات کچھ سر تو ن ہ ہے (۳۰۹ہیں)۔ اں ن و تم گرد ہآخر زبان تو رکھت ہ ہ (۳۱۰ےو: ؍اور

)۔ (۳۱۱ہےمیں اورحظ وصل خدا ساز با ت ہیاں کیا دھرا قطر و موج و حباب میں)۔ (۳۱۲ہےتاب میں)۔ وں روزابر و شب ما ہپیتا (۳۱۳ہیں)۔ جر میں دیوار و در کو دیکھت م جو ہی ے ہ ہ (۳۱۴ہوں میں)۔ یں ر ن ہلعل و زمرد و زر و گو ہ (۳۱۵ہ

Page 811: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

و گئیں)۔ (۳۱۶ہلیکن اب نقش و نگار طاق نسیاں کر:

ر کا)۔ ل د وں قیاس ا ا ی پ کر ر ہر ہ ہ ہ ہ ے (۳۱۷ہو)۔ (۳۱۸ہظلم کر ظلم ! اگر لطف دریغ آتاو)۔ اں کوئی ن ی اب ایسی جگ چل کر ج ہر ہ ہ ہ ے (۳۱۹ہا بیٹھنا)۔ (۳۲۰ہدل لگا کر لگ گیا ان کو بھی تن

حروف شرط وجزا:، جو،جب، ہشرط ک موقع پر بول جان وال حروف اگر،اگرچ ے ے ے ے

یں جب ک حروف جزا شرط ک ر چند وغیر و، یں ، ن ، ورن ، وگرن ےچونک ہ ہ ہ ہ ہ ہ ہ ہ ہ،تب،تو اور یں مثلا جیس ت ےجواب میں بول جان وال حروف کو ک ہ ے ہ ے ے ے

: حروف شرط وجزا پر مبنی غالب ک درج ذیل اشعار دیکھی ےسو وغیر ے ہ۔

ہرچند:وئ بت شکنی میں ےر چند سبک دست ہ ہ

یں تو ابھی را میں سنگ گراں اور ہےم ہ ہ ہ

(۳۲۱)

ر ایک ش میں تو ہےر چند ے ہ ہ

یں ہےپر تجھ سی ٭تو کوئی ش ن ہ ے

(۳۲۲)

Page 812: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ستی ہاں کھائیو مت فریب ہ

یں یں ک ، ن ہےر چند ک ہ ہے ہ ہ ہ

(۳۲۳)گو:

یں وئ تو یں پ واں ک نکال ہگوواں ن ے ہ ے ے ہ ہ

ہےکعب س ان بتوں کو بھی نسبت دور کی ے ے

(۳۲۴)اگر:

ہجاتی کوئی کشمکش اندو عشق کی ہے

ی دل کا درد تھا ہدل بھی اگر گیا تو و

(۳۲۵)

یں ک ی ب ننگ و نام ت ہےلو و بھی ک ے ہ ہ ہ ے ہ ہ

ہی جانتا اگر تو لٹاتا ن گھر کو میں ہ

Page 813: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

(۳۲۶): ہاگرچ

اں ک دل ہےغم اگرچ جانگسل پ بچپں ک ہ ہ ہ ہے ہ

وتا وتا غم روزگار ہغم عشق گر ن ہ ہ

(۳۲۷): ہورن

یں احباب منکر ورن یاں ہ٭سوزش باطن ک ہ ے

ہےدل محیط گری و لب آشنائ خند ہ ے ہ

(۳۲۸): ہوگرن

ب�زمان سخت کم آزار بجان اس ہے ہ

یں م تو توقع زیاد رکھت ہوگرن ے ہ ہ ہ

(۳۲۹)

ےپھر ب خودی میںبھول گیا را کوئ یار ہ ے

Page 814: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ہجاتا وگرن ایک دن اپنی خبر کو میں

(۳۳۰)

م سخن تم س وتا ےی رشک ک و ہ ہے ہ ہ ہ ہے ہ

ہےوگرن خوف بدآموزی عدو کیا ہ

(۳۳۱)

ہےوا ش کا مصاحب پھر اتراتا ے ہ ہے ہ

ر میںغالب کی آبرو کیا ہےوگرن ش ہ ہ

(۳۳۲)

ےغم زمان ن جھاڑی نشاط عشق کی مستی ہ

م بھی اٹھات تھ لذت الم آگ ےوگرن ے ے ہ ہ

(۳۳۳)حروف استدراک:

Page 815: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ل جمل ک متعلق پایا ےو حروف جو دوجملوں ک درمیان آکر پ ے ے ہ ے ہ،و لیکن یں جیس لیکن،مگر،پر،سو،البت ہجان والا شک و شب دور کر ت ے ہ ے ہ ے

ہوغیر

پر:ےرات ک وقت م پی ساتھ رقیب کو لی ے ے ے

ہآئ و یاں خدا کر پر ن خدا کر ک یوں ے ہ ے ہ ے

(۳۳۴)سو:

ےکس س محرومی قسمت کی شکایت کیجی ے

وا ا تھا ک مر جائیں سو و بھی ن ہم ن چا ہ ہ ہ ہ ے ہ

(۳۳۵)لیکن:

ائ روز گار ین ستم ا ر ےگو میں ر ہ ہ ہ

ا یں ر ہلیکن تر خیال س غافل ن ہ ے ے

(۳۳۶): ےول

ےو آگ خواب میں تسکین اضطراب تو د ے ہ

ےول مجھ تپش دل مجال خواب تو د ے ے

Page 816: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

(۳۳۷)

: ہہحروف تنبی

وں یعنی ان حروف ہو حروف جو خبردار کرن ک لی استعمال ے ے ے ہےک ذریع کسی کام ک ن کرن کی تاکید کی جاتی جیس خبردار، ہے ے ہ ے ے ے

ائیں، دیکھیو ،یا دیکھنا وغیر یں، ہ۔یں ہ ہ ہ

دیکھیو:ےدیکھیو غالب س گر الجھا کوئی

ہ ولی پوشید و کافر کھلا ہے

(۳۳۸): ہے ہے

ہظالم مر گماں س مجھ منفعل ن چا ہ ے ے ے

وں ! خدا ن کرد تجھ ب وفا ک ہ ے ے ہ ہ ہے ہے

(۳۳۹)حروف افسوس:

ار افسوس اور تکلیف کی حالت میں ادا کی ےو حروف جو اظ ہ ہ، آ ، وائ ائ ہجائیں مثلا حیف، اف، صد حیف، افسوس، صدافسوس، ے ے ہ

: ےوغیر غالب ک درج ذیل اشعار ملاحظ کیجی ہ ے ۔ ہ

Page 817: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

صد حیف:ےصد حیف و ناکام ک اک عمر س غالب ہ ہ

ہحسرت میں ر ایک بت عربد جو کی ہے

(۳۴۰)حیف:

ےحیف اس چارگر کپڑ کی قسمت غالب ہ

ونا وعاشق کا گریباں ہجس کی قسمت میں ہ

(۳۴۱): ہے ہے

ہےمر گیا پھوڑ ک سر غالب وحشی ہے ے

ےبیٹھنا اس کا و آکر تری دیوار ک پاس ہ

(۳۴۲): ہآ

ےدل میں پھر گری ن اک شور اٹھایاغالب ے

ہآ جوقطر ن نکلا تھا سو طوفاں نکلا ہ ہ

(۳۴۳)

Page 818: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

: ےوائ

ےوائ محرومی تسلیم و بدا حال وفا

یں میں طاقت فریاد ن ہجانتا ک ہ ہ ہے

(۳۴۴): ائ ےائ ہ ے ہ

یں ہغالب خست ک بغیر کون س کام بند ے ے ہ

ائ کیوں ائ ےروی زار زار کیا،کیجی ہ ے ہ ے ے

ےعمر بھر کا تو ن پیمان وفا باندھا تو کیا

ائ ائ یں پائیداری ےعمر کو بھی تو ن ہ ے ہ ہے ہ

خاک میں ناموس پیمان محبت مل گئیائ ائ ےاٹھ گئی دنیا س را و رسم یاری ہ ے ہ ہ ے

(۳۴۵)

(۳۴۶)ات: ہی ہ

ےدی سادگی س جان پڑوں کو کن ک پانو ہ ے

ات کیوں ن ٹوٹ گئ پیر زن ک پانو ےی ے ہ ہ ہ

Page 819: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

(۳۴۷)حروف انبساط:

۔و حروف جوکسی خوشی اور مسرت ک موقع پر بول جائیں ے ے ے ہا، خوشا، مبارک سلامت وغیر ا ، آ ، ماشاالل ، سبحان الل ہ۔مثلا وا وا ہ ہ ہ ہ ہ ہ

مرحبا:ہبن گیا تیغ نگا یار کا سنگ فساں

ےمرحبا میں کیا مبارک گراں جانی مجھ ہے

(۳۴۸): ہوا وا ہ

اری وا وا ہ نشاط آمد فصل ب ہ ہ ہے

وا تاز سودائ غزل خوانی مجھ ےپھر ے ہ ہے ہ

ہداد دیتا مر زخم جگر کی وا وا ہ ے ہے

ہیاد کرتا مجھ دیکھ و جس جا نمک ہے ے ے ہے

(۳۴۹)

(۳۵۰)مبارک سلامت:

Page 820: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

وں ید وفا ہعلی الرغم دشمن ش ہ

مبارک مبارک ،سلامت سلامت

(۳۵۱): ز ہےخوشا ؍

ستی ، ز موسم گل! نگام ہےشرح ہے ہ ہ ہ

بر قطر ب دریا ،خوشا موج شراب ہےر ہ ہ ہ

ہےوعد سیر گلستاں خوشا طالع شوق ہ

یں ہمژد قتل مقدر جو مذکور ن ہے ہ

(۳۵۲)

(۳۵۳)حروف ندا:

، او ، ار ےو حروف جوکسی کو پکارت وقت بول جائیں جیس ا ے ے ے ے ہ: حروف نداپر مبنی چند شعری حوال ملاحظ کیجی ےوغیر ہ ے ہ۔

: ےا

ےکچھ تو د ا فلک ناانصاف ے

ی ی س ہآ و فریاد کی رخصت ہ ہ

ےرون س ا ندیم ملامت ن کر مجھ ہ ے ے ے

Page 821: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ےآخر کبھی تو عقد دل واکر کوئی ہ

نشا آسماں اورنگ ہا ش ہ ے

اندار آفتاب آثار ہا ج ے

(۳۵۴)

(۳۵۵)

(۳۵۶)

: ےاٹھی

ہےدیوار بار منت مزدور س خم ے

ےا خانماں خراب ن احساں اٹھائی ہ ے

ہا ترا غمز یک قلم انگیز ے

ےا ترا ظلم سر بسر انداز

Page 822: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

وا ہاسدالل خاں تمام ہ

د باز ہا دریغا! و رند شا ہ ے

اں ہو باد شبان کی سرمستیاں ک ہ ہ ہ

ہاٹھی بس اب ک لذت خواب سحر گئی ے

(۳۵۷)

(۳۵۸)

(۳۵۹)

(۳۶۰)حروف تعجب:

ےفجائی کلمات میں حروف تعجب کسی عجیب چیز کو دیکھن ک ے ہ، الل اکبر، وا ر یں مثلا الل الل ار تعجب ک طور پر برت جات ےبعد اظ ہ ہ ہ ہ ۔ ہ ے ے ے ہ

: مثلا غالب ک درج ذیل اشعار دیکھی ےوغیر ے ۔ ہ

ہالل ر ذوق دشت نوردی ک بعد مرگ ہے ہ

یں خود بخود مر اندر کفن ک پانو ےلت ے ہ ے ہ

( ۳۶۱)

Page 823: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

م الل الل یں محروم ہاب جفا س بھی ہ ہ ہ ے

و جانا ہاس قدر دشمن ارباب وفا

(۳۶۲)حروف ایجاب:

یں جیس ےحروف ایجاب کسی سوال ک جواب طور پر بول جات ہ ے ے ےغالب ک درج ذیل ت اچھا، واقعی، ٹھیک، بجا وغیر اں، جی،اچھا، ب ےجی ہ۔ ہ ہ

: ےاشعار ملاحظ کیجی ہ

ہاں:ی یں خدا پرست جائو و ب وفا س ہاں و ن ے ہ ہ ہ ہ

و دین ودل عزیز اس کی گلی میں جائ کیوں ےجس کو ہ

(۳۶۳)نا: ہبجا ک

و غیر س ملن میں رسوائی ا تم ن ک کیوں ےک ے ہ ہ ے ہ

و اں کیوں یو ک و پھر ک ت و ،سچ ک ت ہبجا ک ہ ہ ہ ہ ے ہ ہ ے ہ

(۳۶۴)درست:

شت کی تعریف سب درست یں جوب ہسنت ہ ے

Page 824: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

و ہلیکن خدا کر و ٭ترا جلو گا ہ ہ ہ ے

(۳۶۵)ی: ہاچھا یوں س

ی م کو قید اچھا یوں س ہگر کیا ناصح ن ہ ے

ےی جنون عشق ک انداز چھٹ جائیں گ کیا ے ہ

(۳۶۶)اچھا:

وک جائوں ت ی ک و کل اور آج ہآئ ہ ے ہ ہ ہ ے

یں اچھا کوئی دن اور میش ن ہمانا ک ہ ہ ہ

(۳۶۷)حروف نفی:

یں وت ہحروف نفی کسی بات کی تردید ک معنوں میں استعمال ے ہ ے: یں، مت، ن وغیر ،ن ہمثلا ن ے ہ ہ

یں: ہنستی ہاں کھائیو مت فریب ہ

یں ‘‘ ن یں ک ’’ ہےرچند ک ہ ہے ہ ہ ہ

یں یں ک مجھ کو قیامت کااعتقاد ن ہن ہ ہ

Page 825: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

یں ہشب فراق س روز جزا زیاد ن ے

(۳۶۸)

(۳۶۹): ےن

اں دیکھی تھم ےرو میں رخش عمر ک ے ہ ہے

اتھ باگ پر ن پا رکاب میں ہےن ہ ہے ہ ے

(۳۷۰)مت:

تا تھا اپنی زندگی میں ک ہمجھ س مت ک تو ہ ہہ ے

ہےزندگی س بھی مرا جی ان دنوں بیزار ے

(۳۷۱): ہن

وتا ماری قسمت ک وصال یار ہی ن تھی ہ ہ ہ ہ

وتا ی انتظار ت ی ہاگر اور جیت ر ہ ے ہ ے

(۳۷۲)ام: ہحروف استف

Page 826: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

یں امی حروف سوال کرن یا پوچھن ک موقع پر بول جات ہاستف ے ے ے ے ے ہ ہ، کیا، کس طرح، کس لی ،کیوں،کس واسط اں، کیس ےمثلا کب،ک ے ے ہ

یں ام کی دوقسمیں ہوغیر مولوی نجم الغنی کی رائ میں استف ہ ے ہ۔حقیقی اور مجازی:

،عام اس متکلم مخاطب س طلب خبر کر ام حقیقی و ےاستف ے ۔ ہے ہ ہو ل عارفان کرتا و یا تجا ۔س ک درحقیقت متکلم اس س علم ن رکھتا ہ ہ ہ ہ ہ ے ہ ے

ام مجازی میں مخاطب س اس بات کااقرار طلب کیا جاتا ہےاستف ے ہوتا اور حقیقت ر انکار وتی اس میں بظا ہےجومتکلم ک نزدیک ثابت ہ ہ ہے۔ ہ ے

( وتا ہے۔میں اثبات مقصود (۳۷۳ہام ج اور حروف استف امی ل ہغالب کی جدت طرازیوں میں استف ے ہ ہ ہ

میت حاصل غالب کی بعض پوری ہے۔ک برمحل استعمال کوبنیادی ا ہ ےیں ج اور استفساری اسلوب کی غماز امی لب ول ۔پوری غزلیں استف ہ ے ہ ہ ہ

ل یعنی جان بوجھ تجا ام کا برمحل استعمال ملاحظ کیجی ہحروف استف ے۔ ہ ہو: ی معلوم ل ہکر ایسی بات پوچھنا جو پ ہ ے ہ

کیا: ؍کون

یں و ک غالب کون ؟ ہےپوچھت ہ ہ ہ ے

م بتلائیں کیا؟ ہکوئی بتلائو ک ہ

(۳۷۴): ے ملامت ک لی ے

کیوں: ؍کیا

؟ ہےوعد آن کا وفا کیج ی کیا انداز ہ ے ے ہ

ےتم ن کیوں سونپی میر گھر کی دربانی مجھ ے ہے ے

Page 827: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

(۳۷۵)کون:

ون تک ی اک عمر اثر ٭ ےآ کو چا ہ ے ہ ہ

ون تک؟ ےکون جیتا تری زلف ک سر ہ ے ہے

(۳۷۶)

ےاس سادگی پ کون ن مر جائ ا خدا ے ہ ہ

یں اتھ میں تلوار بھی ن یں اور ہلڑت ہ ہ ے

(۳۷۷): ےمحض استفسار ک لی ے

کیا:وا کیا ؟ ہےدل ناداں تجھ ہ ے

؟ ہےآخر اس درد کی دوا کیا

(۳۷۸): ےحیرت و استعجاب ک لی ے

ےدوست غم خواری میں میری سعی فرمائیں گ کیا

Page 828: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ےزخم ک بھرن تلک ناخن ن بڑھ جائیںگ کیا ہ ے ے

(۳۷۹): ین ک لی ےتحقیر و تو ے ہ

؟ و تم ک تو کیا ت ہےر ایک بات پ ک ہ ہ ے ہ ہ ہ

؟ و ک ی انداز گفتگو کیا ہےتمھی ک ہ ہ ہ

(۳۸۰)کیا: ؍کب

ان خراب میں وں کیا بتائوں ج ہکب س ہ ے

جر کو بھی رکھوں گر حساب میں ائ ہشب ے ہ

(۳۸۱)کیوں کر:

و رشک فارسی ہجو ی ک ک ریخت کیوں ک ہ ہ ہ ہے ہ

ہگفت غالب ایک بار پڑھ کر اس سنا ک یوں ے ہ

(۳۸۲)کیا:

وں کس س میں ک کیا شب غم بری بلا ہےک ہے ہ ے ہ

وتا ہمجھ کیا برا تھا مرنا اگر ایک بار ے

Page 829: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

(۳۸۳)کب:

مجھ تک کب ان کی بزم میں آتا تھا دور جامو شراب میں ہساقی ن کچھ ملا دیا ے

(۳۸۴)ہغالب کا کمال ی ک و بعض اوقات حرف بیان اور حرف انکار ہ ہے ہ

یں مثلا: امی انداز پیدا کر لیت ہس بھی استف ے ہ ہ ے

وتا) ہک خوشی س مر ن جات اگر اعتبار ے ہ ے (۳۸۵ہیا

م پ برق تجلی ن طور پر) ہگرنی تھی ہ (۳۸۶ہوئ ام کاجائز لیت ےڈاکٹر فرمان فتح پوری کلام غالب میں استف ہ ے ہ ہ

یں: ہلکھت ے

رائیوں ام کی گ یں جنھوں ن کلمات استف ہ’’غالب اردو ک ایس شاعر ہ ے ہ ے ےہاور لطافتوں کو شدت س محسوس کیا اور استفساری انداز بیان میں ےہپورا زور صرف کیا…چونک غالب کا کلام زفرق تا ب قدم ،کرشم دامن ہ ہ

، اس لی ان ک کلام کی اکثر خصوصیتیں نظر ےدل مکشید ک مصداق ے ہے ےیں آتیں ورن حقیقت ی ک غالب ن جدت بیان میں وئ بھی نظر ن ےآت ہ ہے ہ ہ ہ ے ہ ےج س کام لیا اور اپنی تخلیق کو جدت خیالی امی لب و ل ہےعموما استف ے ے ہ ہ ہ

نگ کیاک شعریت ک نغم دل کش س دلکش تر م آ ےس اس طرح ے ے ہ ہ ہ ے(‘‘ ے۔وگئ (۳۸۷ہ

Page 830: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ر حرف ام کاالتزام موجود اور ہغالب کی اکثر غزلوں میںاستف ہے ہوجاتا مزید ام کو اس جدت س برتا ک شعر کالطف دوبالا ہےاستف ہ ہ ہے ے ہ

: ےچنداشعار ملاحظ کیجی ہ

اں: ہک

۔

م ن مدعا پایا ، اں؟ ک گم کیجی ےدل ک ہ ے ہ ہ

(۳۸۸)

۔

وتا وتی جو جگر ک پار اں س ہی خلش ک ے ہ ے ہ ہ

(۳۸۹)

۔

اں بچیں ک دل ہےغم اگرچ جانگسل پ ک ہ ہ ہ ہے ہ

(۳۹۰)کیا: ے؍کس س

۔

؟ شب غم بری بلا وں کس س میں ک کیا ہےک ہے ہ ے ہ

(۳۹۱)

Page 831: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

کون:

۔

ہاس کون دیکھ سکتا ک یگان و یکتا ہے ہ ہ ے

(۳۹۲)کیا: کس ؍کسی ؍

ہواعظ ن تم پیو ن کسی کو پلاسکو ہ

(۳۹۳)

ور کی ہکیا بات تمھاری شراب ط ہے

(۳۹۴)

ےکیا کیا خضر ن سکندر س ے

نما کر کوئی ےاب کس ر ہ ے

(۳۹۴)

Page 832: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

متیں ن تراشا کی عدو ےکس روز ت ہ ہ

مار سر پ ن آر چلا کی ےکس دن ے ہ ہ ے ہ

(۳۹۵)

: ےکس لی

ےیارب زمان مجھ کو مٹاتا کس لی ہے ہ

وں میں یں اں پ حرف مکرر ن ہلوح ج ہ ہ ہ

(۳۹۶)

کونکس

یں حاجت مند ہےکون جو ن ہ ہے

ےکس کی حاجت روا کر کوئی

(۳۹۷)

کیا: ؍کیوں

ےکیوں کر اس بت س رکھوں جان عزیز؟

یں مجھ ایمان عزیز؟ ےکیا ن ہے ہ

Page 833: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

(۳۹۸)‘‘اور’’کو‘‘کااستعمال: ے’’ن

میش فاعل ک ساتھ استعمال ‘‘ علامت فاعل اور ےاردو میں ’’ن ہ ہ ہے ے‘‘ کی و تو ’’ن جب فعل متعدی ک ساتھ امددی فعل لازم ےمیں آتی ہ ے ۔ ہے

یں ‘‘کی علامت فاعل ن فعل لازم ک ساتھ بھی’’ن ہعلامت ن آئ گی ے ے ۔ ے ہمیش ’’ن ‘‘آتا مثلا: نا‘‘ ک مشتقات ک ساتھ م مصدر’’چا ہےآتی تا ے ہ ہ ے ے ہ ہ

وا)ع ا تھا ک مر جائیں سو و بھی ن ہم ن چا ہ ہ ہ ہ ے (۳۹۹ہےاردو زبان میں’’کو‘‘ علامت مفعول ک طور پر آتا اس ک استعمال ہے ےو تو و اور و بھی جان دار ی مفعول ہکاقاعد ی ک جب فعل کاایک ہ ہ ہ ہ ہے ہ ہ

و گی لیکن مفعول جان ہاس مفعول ک ساتھ’’کو‘‘ کی علامت استعمال ےنا‘‘ ک مصدر ’’چا وسکتی یں و تو ’’کو‘’‘ کی علامت استعمال ن ےدار ن ہ ۔ ہ ہ ہ ہ

وگی مثلا: ہمشتقات ک ساتھ ’’کو‘‘ کی علامت استعمال ے

وجانا) ی رنگ میں وا ہچشم کو چا ے (۴۰۰ہوگی و تو پھر علامت’’کو‘‘ استعمال ا ور ہجو کام جلدی ہ ہ ہ

اں مفعول مصدر ون کو تھی‘‘ نیز روزمر ومحاورات میں ج ہمثلا’’بارش ہ ے ہ اں’’کو‘‘ کی علامت کااستعمال غلط مثلا و و ۔ک ساتھ استعمال ہے ہ ہ ے

ہ۔کمر باندھنا کی بجائ کمر کو باندھناوغیر ے

ادات س کام ےکلام غالب میں قواعد زبان ک سلسل میں بھی اجت ہ ے ےلودار بنان ک لی و ان حروف ہلیاگیا کلام کو ذومعنی اور پ ے ے ے ہ ہے۔

ےکااستعمال غیر روایتی انداز میں کرت اور دنیائ زبان و معنی میں نئ ے ےیں مثلا: ہنئ اضاف کرت نظر آت ے ے ے ے

کو:۔

ےاپن پ اعتماد غیر کو آزمائ کیوں ہے ہ ے

Page 834: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

(۴۰۱ )

۔

وں میں ک ہےمقتل کو کس نشاط س جاتا ہ ہ ے

(۴۰۲ )

۔

حسن کو تفافل میں جرات آزما پایا(۴۰۳ )

۔

ےن لٹتا دن کو تو کب رات کو یوں ب خبر سوتا ہ

(۴۰۴ )

۔

ہےی فتن آدمی کی خان ویرانی کو کیا کم ہ ہ ہ

(۴۰۵ )

۔

ہےوس کو نشاط کار کیا کیا ہ

(۴۰۶ )

Page 835: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

۔

یں ہکبھی صبا کو کبھی نام بر کو دیکھت ے ہ

(۴۰۷ )

۔

موار دیکھ کر رو چل را کو ہرا ہ ہے ے ہ

(۴۰۸ )

۔

ہےگلا شوق کو دل میں بھی تنگی جا کا

(۴۰۹ )

۔

یں کرت ےم رشک کو اپن بھی گوارا ن ہ ے ہ

(۴۱۰ )

۔

یں آنکھوں میں تو دم اتھ کو جنبش ن ہےگو ہ ہ

(۴۱۱ )

Page 836: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

۔

ےیا میر زخم رشک کو رسوا ن کیجی ہ ے

(۴۱۲ )

۔

ےخیال مرگ کب تسکیں دل آزرد کو بخش ہ

(۴۱۳ )

۔

ےر چند مری جان کو تھا ربط لبوں س ہ

(۴۱۴ )

۔

ان کی ےاٹھ تھ سیر گل کو ،دیکھنا شوخی ب ہ ے ے

(۴۱۵ )

۔

ی ی س یں وحشت ہعشق مجھ کو ن ہ ہ

(۴۱۶ )

۔

Page 837: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

م ن روئیں جو ذوق نظر مل ےتسکیں کو ہ ہ

(۴۱۷ )

۔

ونا یں انساں ہآدمی کو بھی میسر ن ہ

(۴۱۸ )

۔

وں جب میں پین کو اس سیم تن ک پانو ےدھوتا ے ہ

(۴۱۹ )

۔

م دکھائیں ک مجنوں ن کیا کیا ےتم کو بھی ہ ہ

(۴۲۰ )

۔

ر گوش بساط ہیا شب کو دیکھت تھ ک ہ ہ ے ے

(۴۲۱ )

۔

یں ہےآک مری جان کو قرار ن ہ ہ

Page 838: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

(۴۲۲ )

۔

ہےماری جیب کو اب حاجت رفو کیا ہ

(۴۲۳ )

۔

یں خوب رویوں کو اس ت ب�چا ہ ے ہ

(۴۲۴ )

۔

ےنکت چیں غم دل اس کو سنائ ن بن ہ ے ہے ہ

(۴۲۵ )

۔

یں جس کافر پ دم نکل ےاسی کو دیکھ کر جیت ہ ہ ے

(۴۲۶ )

۔

ہےکعب س ان بتوں کو بھی نسبت دور کی ے ے

(۴۲۷ )

Page 839: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

۔

وئ ماں کی وئی یار کوم ےمدت ہ ے ہ ہے ہ

(۴۲۸ )

۔

و گرچ ریائی د کو مانوںک ن ہکیا ز ہ ہ ہ ہ

(۴۲۹ )

۔

وس ہمانگ پھر کسی کو لب بام پر ہے ے

(۴۳۰ )‘‘ ے’’ن

۔

ا پایا ا ڈھونڈا تم ن بار ہم ن بار ے ہ ے ہ

(۴۳۱)

۔

ہکچھ ن کی اپن جنون نارسا ن ورن یاں ے ے ہ

(۴۳۲ )

Page 840: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

۔

ےمیں ن روکا رات غالب کو وگرن دیکھت ہ ے

(۴۳۳ )

۔

ل بینش ن ب حیرت کد شوخی ناز ہا ہ ے ہ

(۴۳۴ )

۔

وتا وتا میں توکیا ون ن ن ہڈبویا مجھ کو ہ ہ ے ے ہ

(۴۳۵ )

۔

ب�میں ن مجنوں پ لڑکپن میں اس ہ ے

(۴۳۶ )

۔

ےچھوڑا م نخشب کی طرح دست قضا ن ہہ

(۴۳۷ )

Page 841: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

۔

ےم ن مانا ک تغافل ن کرو گ لیکن ہ ہ ے ہ

(۴۳۸ )

۔

و غیر ک ملن میں رسوائی ا تم ن ک کیوں ےک ے ہ ہ ے ہ

(۴۳۹ )

۔

ےاٹھا اور اٹھ ک قدم میں ن پاسباں ک لی ے ے ے

(۴۴۰ )

۔

یں لیکن ا کس ن ک غالب بران ہک ہ ے ہے ہ

(۴۴۱ )

۔

ےتم ن کیوں سونپی میر گھر کی دربانی مجھ ے ہے ے

(۴۴۲ ): ک کی ےکا ۔ ۔

Page 842: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ےعوامل کی موجودگی س کلام غالب میں نئ نئ معنی ک ے ے ےیں انھوں ن کا،کی، ک اور کر جیس حروف کو ےامکانات سامن آت ے ے ۔ ہ ے ے

ہےب تکلفا برتا اور ایک ایک لفظ کو گنجین معنی کاطلسم بنادیا ہ ہے ے: ےچندشعر بطور حوال دیکھی ہ

کا:

۔

ہزباں پ بار خدایا ی کس کا نام آیا ے ہ

(۴۴۳ )

۔

وئ ےپندار کا صنم کد ویراں کی ہ ے ہ

(۴۴۴ )

۔

ےعمر بھر کا تو ن پیمان وفا باندھا تو کیا

(۴۴۵ )

۔

یںک بیمار کا حال اچھا ہےو سمجھت ہ ہ ے ہ

(۴۴۶ )

Page 843: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

۔

یں م ب زبانوں پر ن ہعشق کا اس کو گماں ے ہ

(۴۴۷ )

۔

ہےچمن کاجلو باعث مری رنگیں نوائی کا ہ

(۴۴۸ )

۔

ہجب تک ک ن دیکھا تھا قد یار کاعالم ہ

(۴۴۹ )

۔

ہےغلط جذب دل کاشکو دیکھو جرم کس کا ہ ہے

(۴۵۰ )

۔

ہےنقش فریادی کس کی شوخی تحریر کا

(۴۵۱ )

Page 844: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

۔

ر کا ل د وں قیاس ا ا ہاپن پ کر ر ہ ہ ہ ہ ے

(۴۵۲ )

۔

ےفلک کا دیکھنا تقریب تیر یاد آن کی ے

(۴۵۳ )

۔

ہکافی نشانی ترا چھل کا ن دینا ے ہے

(۴۵۴ )کی:

۔

ہکی مر قتل ک بعد اس ن جفا س توب ے ے ے ے

(۴۵۵ )

۔

ےحیف اس چارگر کپڑ کی قسمت غالب ہ

(۴۵۶ )

Page 845: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

۔

یں دوست ناصح اں کی دوستی ک بن ہی ک ے ہ ہے ہ ہ

(۴۵۷ )

۔

ر بات ہبلائ جاں غالب اس کی ہے ے

(۴۵۸ )

۔

ہےجفا میں اس کی انداز کارفرما کا

(۴۵۹ )

۔

وا ہغیر ن کی آ لیکن و خفا مجھ پر ہ ہ ے

(۴۶۰ )

۔

ی زلف کی یاد ہقید میں تر وحشی کو و ے ہے

(۴۶۱ )

۔

Page 846: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ےحسن غمز کی کشاکش س چھٹا میر بعد ے ے

(۴۶۲ )

۔

و ن عریانی و گر ہجنوں کی دستگیری کس س ہ ہ ے

(۴۶۳ )

۔

ےل گئی ساقی کی نخوت قلزم آشامی مری

(۴۶۴ )

۔

ہو فشار ضعف میں کیا ناتوانی کی نمود(۴۶۵ )

۔

ہکیا قسم تر ملن کی ک کھابھی ن سکوں ہ ے ے ہے

(۴۶۶ )

۔

اں ہقرض کی پیت تھ م لیکن سمجھت تھ ک ہ ے ے ے ے ے

Page 847: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

(۴۶۷ ): ےک

۔

ےقیس تصویر ک پرد میںبھی عریاں نکلا ے

(۴۶۸ )

۔

واتھا نوز اس ک برابر ن ہخورشید ہ ے ہ

(۴۶۹ )

۔

یں ہقیامت ک فتن کو کم دیکھت ے ے ے

(۴۷۰ )

۔

ےآئین دیکھ اپنا سا من ل ک ر گئ ہ ے ے ہ ہ

(۴۷۱ )

۔

و جس وقت و ک بلا لو مجھ چا رباں ہم ے ے ہ ہ

Page 848: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

(۴۷۲ )

۔

ہکل ک لی کر آج ن خست شراب میں ے ے

(۴۷۳ )

۔

اتھ س سر وبال دوش ہےشوریدگی ک ے ہ ے

(۴۷۴ )

۔

یں ان ک اپنی نظر میں خاک ن ہمز ج ے ہ ے

(۴۷۵ )

۔

وئ محتاج حنا میر بعد ےان ک ناخن ے ہ ے

(۴۷۶ )

۔

ا ان د ک و سمجھ ی خوش ر ہدونوں ج ہ ے ہ ے ے ہ

(۴۷۷ )

Page 849: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

۔

ےخالی مجھ دکھلا ک بوقت سفر انگشت ے

(۴۷۸ )

۔

ی ےمسجد ک زیر سای خرابات چا ہ ہ ے

(۴۷۹ )

۔

یں کرت ےو سن ک بلا لیں ی اجار ن ہ ہ ہ ے ہ

(۴۸۰ )

۔

اں تک روئوں اس ک خیم ک پیچھ قیامت ہےک ے ے ے ے ہ

(۴۸۱ )

۔

م آگ یں ےعجب نشاط س جلاد ک چل ہ ہ ے ے ے

(۴۸۲ )

Page 850: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

۔

ےخدا ک واسط داد اس جنون عشق کی دینا ے

(۴۸۳ )

۔

ر ن آسکا د س مدح ناز ک با ہع ہ ے ے ے ہ

(۴۸۴ )ےدرج بالا مثالوں س غالب ک تخلیقی اسلوب اور صرفی ونحوی ے

ےامتیازات کاانداز لگایاجاسکتا انھوں ن عربی وفارسی جیسی منجھی ہے۔ ہےوئی زبانوں کی قوت س اردو زبان کو تقویت بخشی اور اپنی شاعری ہ

ادات کاامین بنادیا ۔ک ایک ایک حرف کو صرفی اجت ہ ے

نحویات کلام غالب:ےنحویات کامطالع دراصل کسی شاعر ک کلام کی معنیات ک ے ہ

یں جن اں و قواعد زبان زیر بحث لائ جات ی ہمطالع س مربوط ے ے ہ ہ ۔ ہے ے ےوتا یعنی کوئی شاعر ہےکاتعلق علم معانی ،علم بدیع اور بلاغت کلام س ہ ےےیا فن کار معنیاتی توسیع اور وفور معنی ک کون س پیرائ اختیار کرتا ے ے ہے۔اور کن اسالیب بیان کاانتخاب کرتا سیدقدرت نقوی ’’بحرالفصاحت‘‘

یں: ارم ک نقط آغاز میں رقم طراز ہجلد چ ہ ے ہ

یم کادارومدار علم نحو ک قواعد س واقفیت پر ہے’’ علم معانی کی تف ے ے ہےکیونک علم معانی میں علم نحو کی طرح کلم اور کلام س بحث کی ہ ہ، کلام اور ان کی اقسام کی تعریف و درج ہجاتی علم نحو میں کلم ہ ہے۔ ہے۔بندی بیان کی جاتی علم معانی میں ان امور کاشعر میں مقام اور

یں ۔اس س پیدا شد وصفیت بیان کرت ہ ے ہ ے

ہعلم معانی میں اجزائ کلم و کلام یعنی مسندالی و مسند اور ان ہ ےیں ک ان کی وج س یںاور بتات ےک متعلقات کو شعر میں متعین کرت ہ ہ ہ ے ہ ے ے

Page 851: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

وئی ،ان ک تقدیم و تاخر س شعر کس ےشعر میں کیا خوبی پیدا ے ہے ہ(‘‘ وگیا ہے۔مرتب کا ہ (۴۸۵ے

ی ل ہکلام غالب ک معنیاتی امتیازات اس باب ک جزو’’ب‘‘ میںپ ے ہ ے ےم نحویات کلام غالب میںنحویات اور قواعد یں تا ہمتعین کی جاچک ہ ے ےےزبان ک حوال س غالب کی شاعری کی معنیاتی حدود پر روشنی ے ے

۔ڈالن کی کوشش کی جائ گی ے ے

صرفیات کاموضوع مفردات اورنحویات کاموضوع مرکبات یعنیعلم صرف کاتعلق ان الفاظ کی خوبی س یں وت ہےمرکب جمل ے ۔ ہ ے ہ ے

وتی ہے۔جب ک نحویات میںالفاظ کی پرکھ جملوں کی صورت میں ہ ہمی ربط وتعلق ہنحویات و حص قواعد جس میں اجزائ کلام ک با ے ے ہے ہ ہ

ہے۔کاتجزی کیاجاتا ہ

یں زبانیں ہالفاظ کی قوت اور قدر و قیمت س انکار ممکن ن ےاں تک ک تخلیق کائنات کاباعث یں ی ہلفظوں کی بنیاد پر وجود میں آتی ہ ہغالب جیس نابغ شاعر ن جب ےبھی ایک لفظ’’کن‘‘ کو قرار دیا جاتا ہ ے ۔ ہےر ا تو اپن کلام میں آن وال ا منوانا چا ہاپنی شاعری کی خوبیوں کالو ے ے ے ہ ہلیکن اس حقیقت س انکار ے’’لفظ‘‘ کو گنجین معنی کاطلسم قرار دیا ۔ ہ

م وتا جو و با یں ک لفظوں میں معنوی ربط و تسلسل اس وقت پیدا ہن ہ ہے ہ ہ ہیں عصمت جاوید کسی وکر جملوں کی صورت اختیار کر لیت ۔مربوط ہ ے ہ

ےبھی زبان ک مطالع کودراصل اس ک جملوں کامطالع قرار دیت ہ ے ے ےیں: ت ہوئ ک ے ہ ے ہ

وتا لیکن ر ر کر بھی معنی کا اشاری تو ر لغوی لفظ جمل س با ہے’’ ہ ہ ہ ہ ے ے ہیں اور لفظ وت ی میں اس ک معنی متعین ہجمل ک سیاق و سباق ے ہ ے ہ ے ے

ی ہکی بالقو معنیت کو قوت س فعل میںلان ک لی لفظ کو جمل ے ے ے ے ے ہارا لیناپڑتا اور کسی زبان کامطالع ہمیں دوسر تفاعلی الفاظ کاس ہے ہ ے

(‘‘ ہے۔دراصل اس ک جملوں کامطالع ہ (۴۸۶ےےنحویات کاموضوع کلام اور کلام دو یا دو س زائد بامعنی ہے

یں یں کلا م کی قواعد میں دو قسمیں ت ۔لفظوں ک مجموع کوک ہ ۔ ہ ے ہ ے ے

Page 852: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

مرکب ناقص۔۱مرکب تام۔۲

ی گئی بات کامطلب مکمل طور پر سمجھ ہمرکب ناقص میں کتی مثلا رات یں آسکتا اور شک و شب کی گنجائش باقی ر ہےمیں ن ہ ہ ہ

ہ۔اوردن، نیک عورت، سون کی انگوٹھی وغیر مرکب ناقص کی اقسام ےیں: ہدرج ذیل

مرکب اضافی۔۱مرکب توصیفی۔۲مرکب عطفی۔۳مرکب عددی۔۴مرکب اشاری۔۵مرکب جاری۔۶

لاتا مرکب ہے۔مرکب اضافی: دولفظوں میں ربط پیدا کرنااضافت ک ہوتا جس کا تعلق کسی ش ےاضافی مضاف الی اور مضاف کامجموع ہے۔ ہ ہ ہ

یں جب ک جس س تعلق ت ےس بیان کیاجائ اس مضاف ک ہ ہ ے ہ ے ے ےیں مرکب اضافی ک لی کا،کی اور ت و، اس مضاف الی ک ےپیداکیاگیا ے ۔ ہ ے ہ ہ ے ہ

یں مثلا: ہک کی علامات برتی جاتی ے

ون تک)۔ نگام سحر ےی رات بھر کا ہ ہ ہ ہے (۴۸۷ہ)۔ ی ےمسجد ک زیر سای خرابات چا ہ ہ (۴۸۸ے)۔ ی ےکچھ ادھر کابھی اشارا چا (۴۸۹ہہزبان پ بار خدایا ی کس کانام آیا)۔ ے (۴۹۰ہم مصوری)۔ یں م رخوں ک لی ہسیکھ ے ے ہ ہ (۴۹۱ے)۔ ہےدل کی و حالت ک دم لین س گھبراجائ ے ے ے ہ (۴۹۲ہ

Page 853: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

(۴۹۳ہنسی ونقد دوعالم کی حقیقت معلوم)۔)۔ ہےفتن شور قیامت کس کی آب وگل میں (۴۹۴ہوا کر کوئی)۔ ےابن مریم (۴۹۵ہ

ےمرکب توصیفی: صفت اور موصوف ک مجموع کو مرکب توصیفی کا ےل اور موصوف بعد میں آتا جب ک اردو میں صفت پ ہنام دیاجاتا ہے ے ہ ۔ ہے

ل اور صفت بعد میں آتی غالب ک ےعربی و فارسی میں موصوف پ ہے۔ ے ہیں مثلا: ر دو صورتیں موجود ہاں مرکب توصیفی کی ہ ہ

)۔ ہےی لاش ب کفن اسد خست جاں کی ہ ے (۴۹۶ہ)۔ وئ ےسرم س تیز دشن مژگاں کی ہ ے ہ ے (۴۹۷ے)۔ شت شمائل کی آمد آمد ہےی کس ب ہ (۴۹۸ہ(۴۹۹ےا دل ناقبت اندیش ضبط شوق کر)۔یں)۔ ر لوگ کیس ہی پری چ ے ہ ہ (۵۰۰ہ)۔ م س بھی زیاد خست تیغ ستم نکل ےو ہ ہ ے ہ (۵۰۱ہہک ر چشم خریدار پ احسان میرا)۔ ہے (۵۰۲ہ

ہمرکب عطفی: دویا دو س زائد بامعنی لفظوں کامجموع جو کسی ےلاتا مثلا شب وروز، ہےحرف عطف س ترکیب پائ مرکب عطفی ک ہ ے ےکلام غالب میں مرکب عطفی کی ب ر و محبت وغیر ےمکروفریب، م ۔ ہ ہ

: یں چند مصرع بطور حوال دیکھی ےشمار امثال موجود ہ ے ۔ ہ

)۔ ن دوا بھی ساغر و مینامر آگ ےر ے ے (۵۰۳ہم راز میرا)۔ م مشرب و ہےم پیش و ہ ہ ہ (۵۰۴ہ)۔ یں جس قدر جام وسبومیخان خالی ہےبھر ہ ہ (۵۰۵ےو دین و دل عزیز اس کی گلی میں جائ کیوں)۔ ےجس کو ہ

۵۰۶)

Page 854: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

وں میں)۔ یں وں پیال و ساغر ن ہانسان ہ ہ (۵۰۷ہ)۔ ےاگر اس طر پر پیچ و خم کاپیچ و خم نکل (۵۰۸ہ(۵۰۹ہسرگشت خمار رسوم وقیود تھا)۔ی تو ن سنگ و خشت ،درد س بھر ن آئ کیوں)۔ ےدل ہ ے ہ ہے (۵۱۰ہیں باد و ساغر ک بغیر)۔ ہےبنتی ن ہ ہے (۵۱۱ہو گئیں)۔ اں کچھ لال وگل میں نمایاں ہسب ک ہ (۵۱۲ہو گئیں)۔ (۵۱۳ہلیکن اب نقش و نگار طاق نسیاں یں)۔ (۵۱۴ہقید حیات و بند غم اصل میں دونوں ایک )۔ ائ ائ ےاٹھ گئی دنیا س را و رسم یاری ہ ے ہ ہ (۵۱۵ےر و ما ماند)۔ ہ جن ک آگ سیم و زر م ہ ے ے (۵۱۶ہےی)۔ ہآپ کاشیو و اندازو ادا اور س (۵۱۷ہ

ےمرکب عددی: اسم عدد و اسم معدود ک مجموع کو مرکب عدد ی ےکلام غالب میںمرکب عدد یں جیس تیس دن، پچاس کتابیں وغیر ت ۔ک ہ ے ہ ے ہ

: ےکی کارفرمائی دیکھی

یں بیکار باغ کا)۔ ہیک ذر زمیں ن (۵۱۸ہزار نوائ جگر خراش)۔ ےمیں اور صد (۵۱۹ہیں سات آسماں)۔ (۵۲۰ہرات دن گردش میں ر سو)۔ ہچار موج اٹھتی طوفان طرب س ے (۵۲۱ہے)۔ م تھ مر گھر ک ےتم ما شب چار د ے ے ہ (۵۲۲ہہ)۔ یں لاکھوں تمنائیں اس ب�دائم الجس اس میں (۵۲۳ہ)۔ ش پ دم نکل ر خوا یں ک شیں ایسی ےزاروں خوا ہ ہ ہ ہ ہ ہ (۵۲۴ہ

Page 855: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

)۔ وئ زار نمکداں کی ےسامان صد ہ ے (۵۲۵ہی)۔ وا بزم میں ساقی ن س ہایک دن گرن ہ ہ (۵۲۶ہنگام پ موقوف گھر کی رونق)۔ ہےایک ہ ے (۵۲۷ہہاس کون دیکھ سکتا ک یگان و یکتا۔ ہے ہ ہ ے

وتا)۔ یں دوچار وتی تو ک ہجو دوئی کی بو بھی ہ (۵۲۸ہےمرکب اشاری: اسم اشار اور اسم مشار الی ک مجموع کو مرکب ے ہ ہ

‘‘ اسم اشار ‘‘اور ’’و ان میں’’ی یں مثلا ی دنیا، و ج ت ہاشاری ک ہ ہ ہ ہ ہ ہ ے ہیں کلام غالب س چند امثال دیکھی : ان‘‘ مشار الی ےاور’’دنیا‘‘ اور’’ج ے ۔ ہ ہ ہ

)۔ شت شمائل کی آمد آمد ہےی کس ب ہ (۵۲۹ہیں؟)۔ ر لوگ کیس ہی پر ی چ ے ہ ہ (۵۳۰ہ)۔ و ک اس ستمگر س ےو بھی دن ہ ہ (۵۳۱ہیں)۔ ہی لوگ کیوں مر زخم جگر کو دیکھت ے ے (۵۳۲ہ)۔ ہےی لاش ب کفن اسد خست جاں کی ہ ے (۵۳۳ہہن شعل میں ی کرشم ن برق میں ی ادا۔ ہ ہ ہ ے ہ

( ہےکوئی بتائو ک و شوخ تند خو کیا ہ (۵۳۴ہ(۵۳۵ہو بدخو اورمیری داستان عشق طولانی)۔(۵۳۶ہتکلف برطرف تھا ایک انداز جنوں و بھی)۔وں و بھی)۔ ہخدا و دن کر جو اس س میں ی بھی ک ہ ہ ے ے (۵۳۷ہاں)۔ ہو باد شبان کی سرمستیاں ک ہ ہ (۵۳۸ہاں و جوانی کدھر گئی)۔ ہو ولول ک ہ ے (۵۳۹ہ)۔ ہےو بلائ آسمانی اور ے (۵۴۰ہ

Page 856: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ا)۔ ہدل تو دل و دماغ بھی ن ر ہ (۵۴۱ہلاتا ہےمرکب جاری: حرف جار اور اسم مجرور کامجموع مرکب جاری ک ہ ہ

اں تک، چھت پر وغیر غالب ک درج ذیل مصرعوں اں س و ےمثلا ی ۔ ہ ہ ے ہ: ےمیں مرکب جاری کی کارفرمائی ملاحظ کیجی ہ

ون تک)۔ ر رنگ میں جلتی سحر ےشمع ہ ہے (۵۴۲ہ)۔ ہتھا خواب میں خیال کو تجھ س معامل (۵۴۳ے)۔ (۵۴۴ہےبات پرواں زبان کٹتی م تو ی جان جھوٹ جانا)۔ ہتر وعد پر جئ ہ ے ے (۵۴۵ےو گئیں)۔ ہمشکلیں مجھ پر پڑیں اتنی ک آساں (۵۴۶ہ(۵۴۷ےیاں زمیں س آسماں تک سوختن کا باب تھا)۔یں)۔ ہذر اس ک گھر کی دیواروں ک روزن میں ن ے ے (۵۴۸ے

ےمز س بنن وال مرکبات: ے ے ہ ہ

مز کی مدد س بنن وال مرکبات بھی ےنحویات کلام غالب میں ے ے ہ ہمز میت انھوں ن یں غالب ک نزدیک اس حرف کی بڑی ا م ت ا ہب ہ ے ہے ہ ے ۔ ہ ہ ہ

یں جس س ےکی مدد س مرکبات بنان ک نت نئ تجربات کی ہ ے ے ے ے ےیں اسم کو وگیا و ک ہلفظوں کی معنوی قدر و قیمت میں ب حداضاف ہ ہے۔ ہ ہ ے

یں فعل، مفعول اور خبر کو یں فعل اور اسم اور ک ، ک ہصفت س ملان ہ ے ےیں مرکبات یں ک ک یں مز کااستعمال کرت ہملان کی غرض س حرف ہ ۔ ہ ے ہ ہ ے ے

لو یا صفت اور حاصل مصدر س بنائ گئ مرکبات میں ےک صفاتی پ ے ے ہ ےمز س بنن وال مرکبات پر غالب کی گرفت یں ارا لیت ےمز کاس ے ے ہ ہ ۔ ہ ے ہ ہ ہ

مز س بنن وال مرکبات درج ذیل مصرعوں ےبڑی مضبوط نظر آتی ے ے ہ ہ ہے۔: ےمیں دیکھی

)۔ وں مری قیمت ی ہےسرم مفت نظر ہ ہ (۵۴۹ہےتیر بھی سین بسمل س پرافشاں نکلا)۔ (۵۵۰ہ

Page 857: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ہر گوش بساط سرشیش باز کا)۔ ہے ہ (۵۵۱ہوا)۔ وادید بینا ن ہکھیل لڑکوں کا ہ ہ (۵۵۲ہوا مر بعد)۔ ےشعل عشق سی پوش ہ ہ (۵۵۳ہہضعف میں طعن اغیار کا شکو کیسا)۔ (۵۵۴ہہےک موج بوئ گل س ناک میں آتا دم میرا)۔ ے ے (۵۵۵ہ)۔ ےبازیچ اطفال دنیامر آگ ے ہے (۵۵۶ہ)۔ ہےن گری سحری ن آ نیم شبی ہہ ہ ہے ہ (۵۵۷ہو پشت خار اپنا)۔ ہک سرپنج مژگان آ ہ ہے (۵۵۸ہیں)۔ ہمژد قتل مقدر جو مذکور ن ہے (۵۵۹ہیں)۔ ہگدائ کوچ میخان نامراد ن ہ ہ (۵۶۰ے(۵۶۱ہسخن میں خام غالب کی آتش افشانی)۔ہےنش ر نگ س واشد گل)۔ ے (۵۶۲ہوا تھا)۔ ہمیں معتقد فتن محشر ن ہ (۵۶۳ہ)۔ ےکس س محرومی قسمت کی شکایت کیجی (۵۶۴ے)۔ مت ازل س ےتوفیق با انداز ہے ہ (۵۶۵ہہا ساکنان کوچ دلدار دیکھنا)۔ (۵۶۶ےاں)۔ ہذوق نظار جمال ک (۵۶۷ہ)۔ ےکس س محرومی قسمت کی شکایت کیجی (۵۶۸ےو گئیں)۔ یں بخی چاک گریباں ہمیری آ ہ (۵۶۹ہ)۔ م س بھی زیاد خست تیغ ستم نکل ےو ہ ہ ے ہ (۵۷۰ہ)۔ ےآسماں بیض قمری نظر آتا مجھ ہے (۵۷۱ہ

Page 858: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

)۔ ےپج آپڑی وعد دلدار کی مجھ ہ (۵۷۲ہےہبات کرت ک میں لب تشن تقریربھی تھا)۔ ہ (۵۷۳ے)۔ ےآئین داری یک دید حیراں مجھ س ہ (۵۷۴ہہےسفیدی دید یعقوب کی پھرتی زنداں پر)۔ (۵۷۵ہ)۔ وتا ہےشکو جور س سرگرم جفا ہ ے (۵۷۶ہاں)۔ ہو باد شبان کی سرمستیاں ک ہ ہ (۵۷۷ہ)۔ ہےفتن شور قیامت کس ک آب وگل میں ے (۵۷۸ہو گئیں)۔ یں بخی چاک گریباں ہمیری آ ہ (۵۷۹ہ)۔ مت ازل س ےتوفیق با انداز ہے ہ (۵۸۰ہوا)۔ ہ ی و لفظ ک شرمند معنی ن ہ ہ ہ ہ ہ (۵۸۱ہے)۔ ےگنجین معنی کاطلسم اس کو سمجھی (۵۸۲ہ

ر دوسر شعر میں حرف یں ورن غالب ک ےی صرف چند مثالیں ہ ے ہ ہ ہےمز ایک نئ حوال اور نئ مرکب کا پیش خیم نظر آتا اور لفظوں ک ہے ہ ے ے ے ہ ہ

نمائی کرتا ماری ر ہے۔نئ معنی دریافت کرن میں ہ ہ ے ے

ہمرکبات ناقص یعنی مرکب کی جمل اقسام اضافی،توصیفی، ہےعطفی،عددی، اشاری و جاری ک ساتھ ساتھ مرکب تام اور جمل کی ے

یں ۔تمام اقسام بھی نحویات ک دائر بحث میں شامل ہ ہ ے

مرکب تام:ن وال ےدویا دوس زائد بامعنی الفاظ کاایسا مجموع جس س ک ے ہ ے ہ ے

وجائ اور سنن وال کو بات پور طور پر سمجھ آجائ ےکی آرزو پوری ے ے ے ے ہیں اور جمل ت لاتا کلام مفید وکلام تام کو جمل بھی ک ہکلام تام ک ہ ے ہ ہ ہے۔ ہ

Page 859: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

مرکب ، فعل اور فاعل اور مبتدا ورخبر س ۔عبارت مسند، مسندالی ے ہ ہےیں: ہتام یاجمل کی درج ذیل اقسام ے

ہجمل انشائی۔۱ ہ

ہجمل خبری۔۲ ہ

ی، سوال،ندا اور ہجمل انشائی و جمل جس میں فعل امر، فعل ن ہے ہ ہ ہ ہوتا‘‘،’’ کیا ہتمناوغیر پائی جائ مثلا ’’ا خدا رحم کر‘‘ ،’’کاش ایسا ن ہ ے ے ہ

ی تمام جمل انشائی ؟‘‘ ،’’ ار اس روکو‘‘ وغیر یں جائو گ ہتم ن ے ہ ۔ ہ ے ے ے ہلائیں گ ے۔ک ہ

ےجمل خبری میںکسی بات کی خبر دی جاتی اور اس جمل ک ے ہے ہ ہیں ڈاکٹر شمس الرحمن فاروقی ۔بولن وال کو جھوٹا یاسچا ک سکت ہ ے ہہ ے ے

یں: وئ رقم طراز ہجمل کی ان اقسام کی وضاحت کرت ے ہ ے ے

ے’’انشائی اسلوب و جس ہے ہ ہن کر سکیں یعنی جس پرجھوٹfalsifyہامی،دعائی ، امر ی کلام انشائی اسلوب ذا تمام استف ہکاحکم ن لگ سک ل ہ ہ ہ ہہ ے ہ

وتی وتا اور انشائی کلام میں از خود معنی کی کثر ت ہے۔میں ہ ہ ہے ہ

لاتا انشائی اور خبریfalsifyےایسا کلام جس ہکر سکیں خبری ک ہ ہے۔ ہ ہرین نحو ن وضع کی تھی مغرب ل ک عرب ما زار برس پ ۔کی تفریق ے ہ ے ے ہ ہ

امی اور امری کلام ا ک استف ور ہمیں اب جاکر اس بات کااحساس ہ ہے ہ ہ(‘‘ وتی ہے۔میں معنی کی کثرت (۵۸۳ہ

وتا شعرا اپن کلام ےمعنی آفرینی پر مبنی کلام ت دار اور پیچ دار ہے۔ ہ ہہہکو معنی یاب بنان ک لی انشائی ا اسلوب کو محبوب و مرغوب قرار ے ے ے

یں جیسا ک غالب اپنی شاعری کو ’’گنجین معنی کاطلسم‘‘ ہدیت ر ہ ہ ہے ےیں: ہقرار د کر بصد ناز فرمات ے ے

وتی تصدق توضیح ام پ ہےمر اب ہ ہ ہ ے

ہےمر اجمال س کرتی تراوش تفصیل ) ے (۵۸۴ے

Page 860: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

یم غالب اور امکان معنی ک سلسل کو ےغالب کاانشائی اسلوب تف ے ہ ہیں ک تعین یں بلک بعض اشعار تو ایس وئ ہجاری و ساری رکھ ہ ے ہ ہ ے ہ ے

وسکتا جس کی ایک ادنی یں ی ن ہمعنی کامرحل حتمی طور پر ط ہ ہ ے ہےسی مثال مطلع سر دیوان جب ک شمس الرحمن فاروقی جیس ہ ہے

یم میں اپن آپ کو ب بس پات ےشارح بھی غالب ک بعض اشعار کی تف ے ے ہ ےیم غالب‘‘ میں ان کی رائ ےیں مثلا درج ذیل اشعار کی نسبت ’’ تف ہ ہ

: ےملاحظ کیجی ہ

:۱مثال نمبرےکس پرد میں آئین پرداز ا خدا ہ ہے ے

ہےرحمت ک عذر خوا لب ب سوال ے ہ ہ

وں ک ی نچا فتوں ک غور ک بعد میں مجبورا اس نتیج پر پ ہ’’ کئی ہ ہ ہ ے ے ے ہ(‘‘ وسکتا یں ۔شعر تعبیر وتشریح کامتحمل ن ہ (۵۸۵ہ

:۲مثال نمبرتو اور آرائش خم کاکل

ائ دوردراز ےمیں اور اندیش ہ ہ

م ترین اشعار ت ساد لیکن اس غالب ک مب ر ی شعر ب ہ’’ بظا ے ے ہے ہ ہ ہ ہزار تجزی ک باوجود اس ک تمام رموز ی کیونک ےمیںشمار کرنا چا ے ے ہ ہ ے ہ

(‘‘ وت یں ے۔واضح ن ہ (۵۸۶ہ

:۳مثال نمبریں پر ی بتلائو یں م دل میں ن و ہ ی ک سکت ہ ہ ہ ہ ے ہہ ہ

Page 861: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

و اں کیوں و تو آنکھوں س ن ہک جب دل میں تمھیں تم ہ ے ہ ہ

کچھ معنی متداول شروح میں ۔’’شعر ک معنی بیان کرناٹیڑھی کھیر ہے ے(‘‘ وں یں یں لیکن میں مطمئن ن ۔یں اور ایک آدھ نکات میں ن نکال ہ ہ ہ ے ے ہ

۵۸۷): ےغالب ک انشائی جملوں پر مبنی چندشعری حوال دیکھی ے ہ ے

فعل امر:ی یں خدا پرست جائو و ب وفا س ہاں و ن ے ہ ہ ہ ہ

و دین و دل عزیز اس کی گلی میں جائ کیوں ےجس کو ہ

یں ہضعف س ا گر ی کچھ باقی مر تن میں ن ے ہ ے ے

یں و کر اڑ گیا جو خوں ک دامن میں ن ہرنگ ہ ہ

ی زلف کی یاد ہقید میں تر وحشی کو و ے ہے

ہاں کچھ اک رنج گراں باری زنجیر بھی تھا

(۵۸۸)(۵۸۹)

(۵۹۰)

Page 862: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ی: ہفعل ن

یں یں ک مجھ کو قیامت کا اعتقاد ن ہن ہ ہ

یں ہشب فراق س روز جزا زیاد ن ے

یں امید پ لوگ یں جیت ت ہک ہ ے ہ ے ہ

یں ہم کو جین کی بھی امید ن ے ہ

یں ہمانع دشت نوردی کوئی تدبیر ن

یں ہایک چکر مر پائوں میں زنجیر ن ے ہے

(۵۹۱)

(۵۹۲)

(۵۹۳)سوال:

یں کوئی موجود ہجب ک تجھ بن ن ہ

؟ نگام ا خدا کیا ہےپھر ی ے ہ ہ ہ

ہیں آج کیوں ذلیل ک کل تک ن تھی پسند ہ ہ

Page 863: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ماری جناب میں ہگستاخی فرشت ہ

مجھ تک کب ان کی بزم میںآتا تھا دور جامو شراب میں ہساقی ن کچھ ملا ن دیا ہ ے

(۵۹۴)

(۵۹۵)

(۵۹۶)

: ی غزل ک چند مصرع دیکھی ےایک ے ے ہ

ار ۔ ندا: ہےا عندلیب وقت وداع ب ہ ے

ر آشیاں۔ ہا عندلیب یک کف خس ب ے

ہےا ب دماغ، آئین تمثال دار ۔ ہ ے ے

اں تجھ کیا انتظار )۔ ہےا مرگ ناگ ے ہ (۵۹۷ے

م بنا سکت ےتمنا: منظر اک بلندی پر اور ہ

وتا کاشک مکاں اپنا ) ےعرش س ادھر ہ (۵۹۸ے

Page 864: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

مدم ہن کرتا کاش نال مجھ کو کیا معلوم تھا ہ ہ

وگا باعث افزائش درد دروں و بھی ) ہک ہ (۵۹۹ہزار بار ہجانا پڑا رقیب ک در پر ے

گزر کو میں ) ہا کاش جانتا ن تر ر ے ہ (۶۰۰ےوتا بلک یں ویا خبری و محض الفاظ کامجموع ن ہجمل انشائی ہ ہ ہ ہ ہ ہ ہ ہ

وم پر بھی ہلفظوں کادروبست اور الفاظ کی ترتیب اس ک معنی و مف ےوتی بقول عصمت جاوید: ہےاثر انداز ہ

وتا اور ی یں بلک بامعنی مجموع ہ’’جمل صرف الفاظ کا مجموع ن ہے ہ ہ ہ ہ ہ ہیں بلک جمل میں الفاظ کی ےمعنی پن صرف مجرد الفاظ ک ذریع ن ہ ہ ے ے

وتا جمل کی اس قواعدی ےمخصوص ترتیب کی بدولت پیدا ہے۔ ہ ےخصوصیت کو جس میں جمل میں الفاظ کی مخصوص ترتیب متعین

(‘‘ اجاتا ہے۔وتی تنظیمی ترتیب ک ہ ہ ہے (۶۰۱ہےدرج ذیل اشعار دیکھی جن میں لفظوں ک دروبست س معنی ے ے

: و گئی ہےمیں قول محال کی سی کیفیت پیدا ہ

م عزیز ہم کو ستم عزیز ستم گر کو ہ

یں ) رباں ن یں اگر م رباں ن ہنام ہ ہے ہ (۶۰۲ہ

یں مجھ کو ستمگر ورن ی ن ر ملتا ہز ہ ہ ہ

ہکیا قسم تری ملن کی ک کھا بھی ن سکوں ) ہ ے (۶۰۳ہے

ہاس کون دیکھ سکتاک یگان و یکتا ہے ہ ہ ے

وتا ) یں دوچار وتی تو ک ہجودوئی کی بو بھی ہ (۶۰۴ہ

Page 865: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ےالفاظ ک دروبست ک ساتھ ساتھ جمل کی ادائیگی کاانداز اور ے ےج بھی جمل کی معنیات میں تبدیلی پیدا کرسکتا مثلا اگر ایک ہےلب ول ے ہ ہ

وگا اور اجائ تو جمل کاتاثر مختلف ہبات کو سرگوشی ک انداز میں ک ے ے ہ ےاجائ تومخاطب پر یکسر مختلف تاثر مرتب کر گا اوراگر ےللکار کر ک ے ہ

ت ادھورا دیاجائ تو جمل ک حذف حص کی ت ک ےجمل کاکچھ حص ک ے ے ے ے ہ ے ہ ہ ےوگی ڈاکٹر محمدآفتاب احمد ۔معنیات مخاطب کی مرضی پر موقوف ہ

یں: وئ لکھت میت اجاگر کرت ج کی ا ہلسانی امور میں ل ے ے ہ ے ہ ے ہ

ی ج میت رکھتا ی ل ج بڑی ا ہے’’ کسی زبان میں گفتگو کرت وقت ل ہ ہ ہ ہ ہے ہ ہ ہ ےل ی س ا ج ہجو زبان میں جاذبیت، دلکشی اور حلاوت پیدا کرتا ل ے ہ ے ہ ہے۔

ج ک … محض ل ون کاپتا چلتا ل زبان ون اور اور غیر ا ےزبان ے ہ ہے ے ہ ہ ے ہ(‘‘ یں ،سوالی یا نفی کا بنادیت ی جمل کو ساد ۔اتارچڑھائو س ایک ہ ے ہ ہ ے ہ ے

۶۰۵)ہنحویات کلام غالب میں بیک وقت جمل سازی ک تمام مذکور ے ہ

ل غالب کی شاعری ک ل پ یں حالی ن پ ےامکانات بروئ کار لائ گئ ہ ے ہ ے ۔ ہ ے ے ےلودار انداز لو کی طرف توج مبذول کروائی اور اس ذومعنی اور پ ہاس پ ہ ہ

ےبیان ک متعدد شعری حوال رقم کی مثلا اس شعر ک متعدد معانی ے ے ےیں: وئ لکھت ہکی طرف اشار کرت ے ے ہ ے ہ

وتا حریف مئ مرد افگن عشق ےکون ہے ہ

ے مکرر لب ساقی پ صلا میر بعد ) ہ (۶۰۶ہےہے’’ مئ مرد افگن عشق کاساقی یعنی معشوق ،بار بار صدادیتا یعنی ے

ہلوگوں کو شراب عشق کی طرف بلاتا مطلب ی ک شراب عشق ہ ہے۔ا، اس لی اس کو بار بار صدادین کی ضرورت یں ر ےکاکوئی خریدار ن ے ہ ہ، ےوتی مگر زیاد غور کرن ک بعد جیسا ک مرزا خود بیان کرت تھ ے ہ ے ے ہ ہے ہلامصرع یں ک پ یں اور و ی وت ایت لطیف معنی پیدا ہاس میں ایک ن ہ ہ ہ ہ ہ ے ہ ہا یں اور و اس مصرع کو مکرر پڑھ ر ی ساقی کی صلا ک الفاظ ہےی ہ ے ہ ہ ے ہ

وتا حریف م مردافگن تا : کون ج میں ک ےایک دفع بلان ک ل ہے ہ ہے ہ ے ہ ے ے ہو؟ پھر جب ہعشق؟ یعنی کوئی جو مئ مرادافگن عشق کا حریف ے ہےج میں یں آتا تو اسی مصرع کو مایوسی ک ل ےاس آواز پر کوئی ن ہ ے ے ہ

Page 866: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

یں وتا حریف م مردافگن عشق! یعنی کوئی ن :’’ کون ہمکرر پڑھتا ے ہے ہ ہےج اور ، کسی کو بلان کال ت دخل ج اور طرز ادا کوب اس میں ل ہوتا ہ ے ہے ہ ے ہ ۔ ہ

(‘‘ … ن کاانداز اور ۔ اور مایوسی س چپک چپک ک ہے ے ہ ے ے ے (۶۰۷ہےم کردادا وم کو متعین کرن میں ا ہرموز اوقاف بھی شعر ک مف ے ہ ے

م ت ا یں جدید رسمیات شرح نگاری میںآج کل اس بات کو ب ہکرت ہ ۔ ہ ےیم اخذ کی جائیں اور ا ک شعر س کثیر اور باریک ترین مفا ےگردانا جار ہ ے ہ ہے ہ

ےمعنی کی کثرت کاسراغ لگایا جائ بالخصوص کلام غالب ک باب میں ے: ہشمس الرحمن فاروقی کی ی رائ قابل غور ک ہے ے ہ

ت زیاد اں چونک پیچیدگی، عام اردو شعرا ک مقابل میں ب ہ’’ غالب ک ی ہ ہ ے ہ ہ ےت نظر آتی ک مختلف ہ اس لی ان ک کلا م میں ی صورت ب ہے ہ ہ ے ے ۔ ہے

بعض اوقات معنی یں وں تومعنی بدل جات ۔علامات اوقاف استعمال ہ ے ہر ی شعر کئی مضامین کاحامل ٹھ وتی ک ایک ہکی تبدیلی اتنی شدید ہ ہ ہے ہ

(‘‘ (۶۰۸ہے۔سکتاوگئیں‘‘ اں وں گی ک پن ہفاروقی غالب ک مصرع’’ خاک میںکیا صورتیں ہ ہ ہ ے

یں ج کاتعین کچھ اس طرح کرت ۔ک ل ہ ے ے ہ ے

ام(۔۱ وں گی)تجسس و استف ہو کیا صورتیں ہ ہ

وں گی )تحیر(۔۲ ( صورتیں ہکیا)عمد ہ

وں گی )تحسین(۔۳ ہکیاکیاصورتیں

ام۔۴ وں گی )کون سی؟ کن لوگوں گی ؟( استف ہکیا صورتیں ہ

وں گی ؟( لاعلمی۔۵ وں گی )کس طرح کی ہبھلاکیا صورتیں ہ

و گئیں)تفکر(۔۶ اں وں گی پن ہجان کیاصورتیں ہ ہ ے

ے’’ی انشائی انداز بیان کی معراج لیکن ا بھی صرف و نحو ک باعث ہ ہے ہ(‘‘… ون وال امکانات کاتذکر باقی ہے۔پیدا ہ ے ے (۶۰۹ہ

ی ک غالب کو صدیوں س ے معنی ک امکانات کی کثرت ہ ہے ہ ےا غالب عموما خبری بیان کی بجائ انشائی طرز ہپڑھااور سمجھاجار ے ہ ہے۔ ہ

Page 867: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ےبیان س ساد سی بات کو طلسم معنی ک سانچ میں ڈھال دیت ے ے ہ ےیں کرت ی پر اکتفا ن ج امی اور استعجابی ل اں و صرف استف ی ےیں ہ ہ ے ہ ہ ہ ہ ہ ہ ۔ ہ

: ہبلک

ے’’کبھی لفظوں اور آوازوں کی تکرار س ، کبھی کسی تلفظ میںج ، کبھی مناسبات لفظی کی بنیاد پر اپن ل ےتخفیف یا اضاف ک ذریع ہ ے ے ے ے

، تقابل اور موازن یں اور کبھی مکالم ےمیں ارتعاشات پیدا کرت ے ہ ےج یں ل ےکاطریق استعمال کرک متناسب یامتضاد صورت حال ابھارت ہ ۔ ہ ے ے ہ

نگی اور شکو کی بالادستی ک ےکا ی تنوع ان کی شاعری میں بلندآ ہ ہ ہرائو، کبھی سرگوشی ،کبھی ج میں ٹھ ہساتھ ساتھ کبھی ان ک ل ے ہ ے

(‘‘ (۶۱۰ہے۔محزونی، کبھی دھیماپن اور کبھی نرم روی پیدا کر دیتام اپن خیالات وجذبات کی ترجمانی ک لی زبان : ےمحذوف جمل ے ے ہ ہ

یںاور زبان چونک جملوں س ےکااستعمال مختلف النوع انداز میں کرت ہ ہ ےارمقاصد ک لحاظ س جمل کی نوعتیں بھی ذا اظ ےمل کر بنتی ل ے ے ہ ہہ ہے

یں مثلا ی س کام ل لیت م ایک لفظ یں کبھی کبھی تی ہبدلتی ر ے ے ے ہ ہ ۔ ہ ہم ایک مکمل جمل کا کام ل سکت یں‘‘ وغیر س اں‘‘،’’ن ے’’جائو‘‘،’’ ے ے ہ ے ہ ہ ہ‘‘ یا کوئی اسم بھی م فعل اور کبھی فعل ناقص یعنی ’’ کبھی ہےیں ہ ۔ ہ

تا قواعد یں لیکن اس ک باوجود جملوی تاثر مکمل ر ہے۔حذف کر دیت ہ ے ہ ےوتا جس میںاسم، فعل یا کوئی اور ہےک اعتبار س محذوف جمل و ہ ہ ہ ے ے ے۔ضروری جزو ادھورا چھوڑدیاجائ اس لسانی تدبیر کا مقصدکفایت

وتا کبھی کبھی بات میں زور ہے۔لفظی ک ساتھ ساتھ حسن کلام بھی ہ ےر دکھان ک لی حذف وار ےپیدا کرن ک لی ،ایمائیت واشاریت کاجو ے ے ہ ے ے ے

وتا جیس اکثر ضرب یں فعل ناقص محذوف یں ک ےجمل لکھ جات ہے ہ ہ ۔ ہ ے ے ے‘‘ محذوف رائی کوجلا دین ک لی فعل ناقص’’ ہےالامثال میںبات میں گ ے ے ے ہ

مثلا: ۔وتا ہے ہ

،گھڑی میں ماش ہگھڑی میں تول ہ

یاہمن میں دانت ن پیٹ میں آنت ہ

Page 868: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

وتا مثلا: ہےفجائی جملوں میں بھی اکثر فعل ناقص محذوف ہ ہ

’’مبارک مبارک،سلامت سلامت‘‘’’آپ اورشریف!‘‘

ام تکرار ک ساتھ آئ تو عموما ےمقابل ک لی جب حرف استف ے ہ ے ے ےوتا مثلا: ‘‘ حذف ہےفعل ناقص ’’ ہ ہے

اں گنگا تیلی‘’‘ اں راج بھوج، ک ہ’’ک ہ ہ

اں میں‘‘ اں آپ اور ک ہ’’ک ہ

‘‘ ک علاو کبھی کبھی دوسر افعال بھی محذوف ےفعل ناقص’’ ہ ے ہےیں مثلا: ہوت ے ہ

ہ’’و بھی گیا اور میں بھی‘‘،’’ مسی بھی چھوڑ دی اور داڑھی بھی‘‘ہدوسر جمل میں غالب ن داڑھی چھوڑن کو بطور محاور ے ے ے ےتمام کیا کبھی کبھی اسم کو بھی ہے۔استعمال کرک لطف زبان کاا ہ ےو؟‘‘ ی‘‘،’’ کیا پوچھت یں مثلا:’’ تم ن اچھی ک ہمحذوف کر دیت ے ہ ے ہ ے

ہےان جملوں میں اسم ’’بات‘‘ محذوف چونک بات مونث اس ہ ہےیں وت ہلی ان جملوں میں فعل ک ساتھ تانیث ک صرفی استعمال ے ہ ے ے ے ےیں مثلا: وت ہلیکن کبھی کبھی تذکیر ک فعلی صرفی بھی استعمال ے ہ ے ے

مارا پوچھنا کیا ع یں ہم اس ک ہ ے ہ

لاحرف نفی بالعموم اں اردو میں پ اں حرف نفی دوبار آئ و ہج ہ ے ہوتا مثلا: ہےمحذوف ہ

( ۔’’ تم آئ ن و آیا‘‘ ہ ہ (۶۱۱ےوتا غالب اس ہےمحذوف جملوں س کلا م میں جو لطف و اثر پیدا ہ ےےس بخوبی واقف تھ اور اس لسانی صورت حال س و اکثر اپن کلام ہ ے ے ے

رگوپال تفت کو منشی یں ہکی ت داری اور معنویت میں اضاف کرت ہ ۔ ہ ے ہ ہہیں: ہایک خط میں فخری لکھت ے ہ

Page 869: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ے’’میرا دیوان فارسی جو دیکھ گا و جان گا ک جمل ک جمل مقدر ے ے ہ ے ہ ے( راک نکت مکان دارد‘‘ ، ر سخن وقت وں، مگر ۔چھوڑ جاتا ے ہ ہ ے ہ (۶۱۲ہ

ےغالب کم س کم الفاظ میں زیاد س زیاد معنی بھر دین ک ے ہ ے ہ ےا اور ک بھی گئ ک مصداق جو جمل حذف ہدلداد تھ اور کچھ بھی ن ک ے ے ہہ ہ ہ ے ہنی مسرت نچ کر جوذ ن اس طلسم خیال تک پ وتا قاری کا ذ ہو مقدر ہ ہ ہے ہ

وتی ی درحقیقت حاصل کلام ہے۔حاصل کرتا و ہ ہ ہے

ےغالب ن جورائ دیوان فارسی ک باب میں دی تھی ان کا ے ےیں بقول ڈاکٹر فرمان فتح ہمجموع اردو بھی اس وصف س خالی ن ے ہ

پوری:اں بھی نظر آتا اور ہے’’… ماناک ایجاز نویسی کای وصف دوسروں ک ی ہ ے ہ ہیں جن پر الفاظ قلیل اں دس پانچ شعر ایس مل جات ہر شاعر ک ی ے ے ہ ے ہ

وسکتا لیکن غالب کا تو تقریبا سارا اردو ہےاور معنی کثیر کا اطلاق ہےدیوان اس خصوصیت کاحامل … و اپن کلام میں اکثر جگ پور ہ ے ہ ہے

یں اور اس ہپور فقر اور بعض لمبی لمبی عبارتیں محذوف کر جات ے ے ےن خود بخود اس خلاکو پر کر ہخاص انداز س ک قاری یا سامع کاذ ہ ے

(‘‘ (۶۱۳ہے۔لیتا: ےدرج ذیل شعر بطور مثال دیکھی

مجھ تک کب ان کی بزم میں آتا تھا دور جاموشراب میں ہساقی ن کچھ ملا ن دیا ہ ے

(۶۱۴)

م پ برق تجلی ن طور پر ہگرنی تھی ہ ہ

یں باد ظرف قدح خوار دیکھ کر ہدیت ہ ے

Page 870: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

(۶۱۵)

مدم ت ن ڈر ہقفس میں مجھ س روداد چمن ک ہ ے ہ ے

ہگری جس پ کل بجلی و میر آشیاں کیوں ہ ہے

(۶۱۶)ن انھیں خود یں قاری کاذ ہان اشعار میں جو باتیں مقدر و محذوف ہ

ہے۔بخود اخذ کر لیتا

ہےاردو جمل کی ایک ساخت ایسی بھی جس میں یا تو فاعل ے‘‘یا’’ پت وتا ک وتا مثلا’’ معلوم یں یاپھر صرف جملوی فاعل ی ن ہوتا ہ ہے ہ ہے ہ ہ ہ ہ

( ‘‘ ۔چلاک (۶۱۷ہ: ےغالب ک درج ذیل اشعار دیکھی ے

م دل اگر پڑا پایا و ن دیں گ ت ہک ے ہ ہ ے ہ

م ن مدعا پایا اں ک گم کیج ےدل ک ہ ے ہ ہ

(۶۱۸)

یں امید پ لوگ یں جیت ت ہک ہ ے ہ ے ہ

یں ہم کو جین کی بھی امید ن ے ہ

Page 871: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

(۶۱۹)

ی و مدعا ک ت وں جو حال تو ک ےک ہ ہ ے ہ ہ

ی و تو کیا ک و ک جو تم یوں ک ےتمھیں ک ہ ہ ہ ہ

(۶۲۰)وتا اور مرکب بھی اور دو مفردجمل مل کر ایک ےجمل مفرد بھی ہے ہ ہ

یں مثلا: ہمرکب جمل کی تشکیل کرت ے ے

و ہظلم کر ظلم! اگر لطف دریغ آتا

(۶۲۱)

ی ی س س ، اپن ہشرم اک ادائ ناز ے ہ ے ہے ے

یں یوں حجاب میں ہیں کتن ب حجاب ک ہ ے ے ہ

(۶۲۲)

اں بچیں ک دل ہےغم اگرچ جانگسل پ ک ہ ہ ہ ہے ہ

وتا وتا، غم روز گار ہغم عشق گر ن ہ ہ

Page 872: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

(۶۲۲)

ےبازئچ اطفال دنیا مر آگ ے ہے ہ

ےوتا شب و روز تماشا مر آگ ے ہے ہ

(۶۲۳)

ےم پکاریں اور کھل یوں کون جائ ے ہ

ہیار کا درواز پاویں گر کھلا

(۶۲۴)اں چھوٹ چھوٹ مفرد جمل مل کر مرکب جمل کی شکل ےی ے ے ے ہ

یں جمل ک مختلف حص آپس میں ایک داخلی ےاختیار کر لیت ے ے ۔ ہ ےا یااضاف کر دی جائیں یں اور اگر ان میں کچھ الفاظ من ےاشتراک رکھت ہ ہ ہ ےوتا ہےتو بنیادی جمل یا اصلی جمل س مزید جملوں ک اشتقاق ممکن ہ ے ے ے ے

ہے۔قواعد جدیدمیں اس تبادلی قواعدکانام دیا جاتا تبادلی قواعد کو ے ۔ ہے۔ساختی قواعد کا ردعمل قرار دیا جاسکتا اس تصور کی نمائندگی نوم

۔چامسکی ن کی اور قواعد زبان کی دنیامیں ایک انقلاب برپا کر دیا ےلی بار زبان کی اندرونی اور بیرونی دونوں ہتبادلی قواعد ک تحت پ ے

لو م پ ہسطحوں کو درخور اعتناسمجھا گیا اورلسانی مطالع ک دوا ہ ے ےے۔یعنی معنیات و صرفیات و نحویات دونوں زیر بحث لائ گئ ے

وتی نا ک اندرونی سطح پر دنیا کی تمام زبانیں مماثل ہ’’ چامسکی کاک ہ ہے ہر یں و وتی ہیں اور بیرونی سطح پر ان میں جو جو تبدیلیاں رونما ہ ہ ہ ہیں جس کی وج س زبانوں ک وتی ےلسانی فرق ک لی مخصوص ے ہ ہ ہ ے ے ے

Page 873: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

یں… تبادلی قواعد نویس زبان کی ہقواعد میں اختلافات پائ جات ے ےمیت ہبالاسطحی قواعد ک ساتھ ساتھ اس کی ت نشیں قواعد کوبھی ا ہہ ے

(‘‘ یں ۔دیت ہ (۶۲۶ےےتبادلی قواعد کی سب س بڑی خوبی ی ک و قواعد میں جمل ہ ہ ہے ہ ے

نا ک قواعد صحیح معنوں ہکو بنیادی عنصر قرار دیتی چامسکی کاک ہے ہ ۔ ہےم کوئی زبان ی جو جمل سازی ک گر سکھائ جب ہمیں و ہے۔ ے ے ہ ہے ہ

یں تو دراصل اس زبان میں جمل بنان ک گروں س واقفیت ےسیکھت ے ے ے ہ ےوتی ر زبان جملوں کی لامحدود تعداد پر مشتمل یں ہےحاصل کرت ہ ہ ۔ ہ ے

ہےاور اگر ایک آدمی کسی زبان میں ب شمار جمل ادا کر سکتا تو اس ے ےیں… بلک جملوں کی وت یں ک اس ی تمام جمل ازبر ہکامطلب ی ن ہ ے ہ ے ہ ے ہ ہ ہل زبان غیر شعوری یں جنھیں ا وت ہتعمیر ک پس پرد کچھ اصول ہ ے ہ ہ ےیں اور اپن محدود ذخیر الفاظ س لامحدود ےطور پر استعمال کرت ہ ے ہ ے

( یں ۔جمل بناسکت ہ ے (۶۲۷ےہتبادلی قواعد کی رو س مطالع زبان میں ان اصولوں کی دریافت ے

یں جن کی مدد س مختلف قسم ک جمل تشکیل پات م یم ا ےاور تف ے ے ے ہ ہ ہیں وت ر زبان ک ب شمار جمل ان جملوں س مشتق گویا ہیں ے ہ ے ے ے ے ہ ۔ ہیں اصلی جمل صرف ت ےجنھیں اصطلاح میں پرمغز یااصلی جمل ک ۔ ہ ے ہ ہ

ام ،نفی، یں ان بیانات کا متبادل استف وت ہبیانات پر مشتمل ۔ ہ ے ہوتا تبادیلی قواعد میں و ول اور مرکب جملوں میں ،مج ہامر،فجائی ہے۔ ہ ہ ہیں جن ک تحت ایک جمل دوسری قسم ک ےاصول دریافت کی جات ہ ے ہ ے ے

( وسکتا ہے۔جمل میں منتقل ہ (۶۲۸ےےتبادلی قواعد کای تصور روایتی قواعدنویسی ک تصور س یکسر ے ہ

‘‘ کای تصور سائنٹیفک بھی اور کسی زبان ہےمختلف ’’اصلی جمل ہ ے ہے۔۔کی لسانی حدود کو سمجھن میں معاون بھی مغرب میں آج اس بات ےی ک ایک جمل س کس طور معنی کثیر اخذ کی و ر ت تحقیق ےپر ب ے ے ہ ہے ہ ہ ہاں تک مشرقی شعریات کاتعلق تو ادب میں ی بحث ج یں ہجاسکت ہے ہ ۔ ہ ے

ی اس امر میں ت پرانی بلک غالب ن شعر کی خوبی یں بلک ب ہنئی ن ے ہ ہے ہ ہ ہوئ حالات و و اور بدلت ےدیکھی ک اس میں امکان معنی کی کثرت ہ ے ہ ہ ہے

وت چل جائیں ۔واقعات ک تناظر میں کلام ک معنی بھی تبدیل ے ے ہ ے ے

Page 874: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

چان ہایمائیت، ذو معنویت اور معنی یابی ان ک نزدیک بڑی شاعری کی پ ےر بار پڑھن پر ایک نئ معنی ایسی شاعری جس کاایک ایک لفظ ے ے ہ ۔ ہےیں جس قدر کھولی جائیں نئ و اور طلسم الفاظ کی گر ےکاامانت دار ہ ہ

ہنئ معنی پڑھن وال ک سامن آت چل جائیں شعر میں ی کیفیت پیدا ے ے ے ے ے ے ےام یں انھوں ن اب ہکرن ک لی و متعدد شعری وسائل بروئ کار لات ے ۔ ہ ے ے ہ ے ے ے

: یں ان کا ی دعوی بجا ک ہک ذریع معنی ک امکانات اجاگر کی ہے ہ ۔ ہ ے ے ے ے

وا نکت سرا ہادائ خاص س غالب ہے ہ ے ے

ےصلائ عام یار ان نکت داں ک لی ے ہ ہے ے

(۶۲۹) ےڈاکٹر شمس الرحمن فاروقی غالب ومیر ک ایک شارح کی

یں ک کلاسیکی ادب کی توضیح میںاگر ہحیثیت س اس بات پر زور دیت ہ ے ےہعلامات اوقاف ن لگائ جائیں تو ن صرف شعر کی قرات بلک معنی بھی ہ ے ہ

یں یں اور وفور معنی ک امکانات بھی کئی گنا بڑھ جات ۔بدل جات ہ ے ے ہ ےےمثلا اوقاف کی تبدیلی کی بنیاد پر و غالب ک درج ذیل مصرع کی آٹھ ے ہ

یں: ی کرت ہممکن قرات کی نشان د ے ہ ہ

ہلاف تمکیں فریب ساد دلی

ائ سین گداز یں اور راز ہم ے ہ ہ ہ

(۶۳۰)ہلاف،تمکیں، فریب، ساد دلی۔۱

ہلاف تمکیں، فریب، ساد دلی۔۲

ہلاف ؛تمکیں، فریب ساد دلی۔۳

Page 875: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ہلاف،تمکیں فریب ساد دلی۔۴

ہلاف، تمکیں فریب ساد دلی۔۵

ہلاف تمکیں فریب ساد دلی۔۶

ہلاف تمکیں، فریب ساد دلی۔۷

ہلاف تمکیں فریب،ساد دلی۔۸

ےان قراتوں پر الگ الگ غور کیجی آٹھ قراتوں ک اعتبار س شعر ے ے۔وگا: ہکامطلب حسب ذیل

، وقار و ضبط بھی، فریب بھی ، ساد دلی۔۱ ہپر غرور دعوی بھی ہے ہےمار دل میں ان ک لی کوئی جگ یں لیکن ہبھی، ی سب چیزیں موجود ے ے ے ہ ہ ہ

مارا دل تو سین گداز اسرار کاگنجین یں ہے۔ن ہ ہ ہ ۔ ہ

مار وقار و ضبط کو فریب دین والا۔۲ ےماری ساد دلی دراصل ے ہ ہ ہمارادل تو سین گداز رازوں س بھرا پڑا اس میں ہےجھوٹا دعوی ورن ے ہ ہ ہ ہے

اں؟ ہساد دلی کی گنجائش ک ہ

ماری۔۳ ہم ن صبر و ضبط وقار کادعوی تو کیا لیکن دراصل ی ہ ہے ے ہیں حقیقت تو م ضبط ک فریب میں مبتلا ۔ساد دلی جس کی بناپر ہ ے ہ ہے ہ

ا مارادل سین گداز رازوں س پگھلا جار ہے۔ی ک ہ ے ہ ہ ہ ہے ہ

وش۔۴ یں جو م ایسی ساد دلی رکھت ہمارا دعوی تو ی ک ہ ے ہ ہ ہ ہے ہ ہماری ساد دلی کی بناپر لوگوں کو ی ہوضبط کافریب دیتی یعنی ہ ہ ہے

مارا دل سین گداز یں اصل ی ک م بڑ صبر وضبط وال ہدھوکا ک ہ ہ ہے ہ ۔ ہ ے ے ہ ہ ہےہے۔اسرار س بھراپڑا ے

ماری ساد دلی کو وقار وضبط۔۵ ہماری پر غرور شیخی دراصل ہ ہائ سین گداز یں اور راز م ی ورن اصلیت تو ی ک ہکافریب د ر ے ہ ہ ہ ہ ہے ہ ہ ہے ہ ے

مارادل سین۔۶ ہا تمکیں فریب دعوا ساد دلی، سچ تو ی ک ہ ہ ہے ہ ہ ے ےی یں؟ ی تو محض دعوی اں م ساد دل ک ہگداز رازوں س بھراپڑا ہ ہ ہ ہ ۔ہ ہے ے

ہے۔دعوی

Page 876: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ماری ساد دلی صرف۔۷ ہمارا ضبط و وقار صرف جھوٹا دعوی ۔ہ ہے ہائ یں اور راز م اصل تو ی ک یں م جھوٹ ےفریب دونوں طرح ہ ہ ہ ہ ہے ہ ۔ ہ ے ہ ہے۔

۔سین گداز ہ

م میں۔۸ ہا ساد دلی، تو ایسا دعوی جو وقار کافریب دیتا لیکن ہے ہے ہ ے( یں م تو سین گداز رازوں س بھر پڑ ۔ساد دلی ن وقار ہ ے ے ے ہ ہ ۔ ہ ہے (۶۳۱ہ

ہمذکور تمام تشریحات ک باوجود فاروقی ک نزدیک ی سوال ے ے ہیں شاید ی اسرار یں جو سین گداز تا ک و کون س راز ہبرقرار ر ۔ ہ ہ ہ ے ہ ہ ہے ہوتا اور جنھیں ایک ر آب اڑوں کا ز یں جن ک بوجھ س پ ہےکائنات ہ ہ ہ ہ ے ے ہ

( ار سکتا ی س ہے۔عارف ہ (۶۳۲ہیں و اپنی قوت رائی تک رسائی آسان ن ہکلام غالب کی معنوی گ ۔ ہ ہےمتخیل س زمان ومکاں کی حدود س ماورا بھی دیکھن کی صلاحیت ے ے ہ

وم استعاروں ،علامتوں اور پیکروں میں ہرکھت تھ ان ک اشعار کامف ے ے۔ ےوتا بعض اوقات تو لفظیات وصوتیات اور صرفیات ونحویات وا ہے۔گندھا ہ ہ

یں انھوںن اپنی ےبھی معنوی تشکیل میں برابر ک حص دار نظر آت ۔ ہ ے ہ ےےشاعری ک توسط س لسانیات و اسلوبیات کی ایک نئی دنیا متعارف ےیں و ی یں دن بدن کھلتی چل جار ہکروائی جس کی معنویت کی ت ۔ ہ ہ ے ہ ہےیں ک گنجین معنی کای ہاپن محشر ستان خیال س ایس نکت نکالت ہ ہ ہ ے ے ے ے ے

د ر ع ی وج ک وتا ی ر بار کسی نئ رنگ میں جلو گر ہطلسم ہ ہ ہے ہ ہ ہے ہ ہ ے ہنی اپج اور عصری تقاضوں ک مطابق کلام غالب س ےکاقاری اپنی ذ ے ہ

وجاتا غالب ایک بڑ فن ےکچھ ن کچھ ’’نیا‘‘ کشید کرن میں کامیاب ہے۔ ہ ے ہیںاور بڑ فن کار بقول وارث علوی: ےکار ہ

وتی ک و ایک عام تجرب کی تمام ے’’ فن کار ک تخیل میں اتنی قوت ہ ہ ہے ہ ےرائیوں کی تھا ل سک اور تجرب کو اس کی آخری ےوسعتوں اور گ ے ے ہ ہ

(‘‘ نچائ ے۔حدود تک پ (۶۳۳ہان معنی سمیٹ ےغالب کا فن قائم بالذات اور اپن اندر ایک ج ہ ے ہے

ن اں ذ ہوئ کلام غالب کی معنویت ایک ایسی چٹان پر متمکن ج ہ ہے ہے۔ ے ہیں دیتی بقول علام اقبال: ہرسا کی پرواز بھی اکثر ساتھ ن ہ

Page 877: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

وا ستی ی روشن ہفکر انساں پر تری ہ ہے ہ

(۶۳۴ہے پر مرغ تخیل کی رسائی تا کجا ) غالب کی شعری لسانیات اور اسلوبیات کی پرکھ رائج پیمانوں پریں کی جاسکتی بلک ان کی شاعری س زبان و بیان اور اسلوبیات ک ےن ے ہ ہ

صرف و نحو ک ذیل میں نئ یں ےنئ معیارات تشکیل دی جاسکت ے ۔ ہ ے ے ےیں، لسانیاتی تجدد پسندی ک نئ باب رقم ےقواعد مرتب کی جاسکت ے ہ ے ےم کی ےکی جاسکت اور طلسم معنی کی گر کشائی ک نئ اسباب فرا ہ ے ے ہ ے ے

یں ۔جاسکت ہ ے

مرکب افعال پر ایک نظر: مرکب افعال اور امدادی افعال کو قواعد زبان کی اصل بنیاد

وئی ہتسلیم کیاجاتا ان ک استعمال س زبان و بیان میں وسعت پیدا ے ے ہے۔ے اور ی اپنی صورت بدل بدل کر معنوی امکانات کی توسیع ک ہ ہے

میت باور یں مولوی عبدالحق امدادی افعال کی ا م کرت ہامکانات فرا ۔ ہ ے ہیں: وئ لکھت ہکرات ے ے ہ ے

ے’’ اصل فعل ک ساتھ بعض دوسر فعل یا ان ک اجزا ک آجان س ے ے ے ے ےو جاتا یا تو اصلی معنوں ت تغیر ہےاصل فعل ک معنوں میں تھوڑا ب ہ ہ ے

وجاتی یا کلام میں کوئی حسن اور خوبی آجاتی ہےمیں زیاد قوت پیدا ہ ہے… امدادی افعال کی مدد س ب شمار لطیف اور نازک معنی پیدا ے ہے

یں اردو زبان میں امدادی افعال ن بڑی وسعت اور نزاکت پیدا ےوجات ۔ ہ ے ہوجاتا ہےکر دی اکثر اوقات امدادی افعال س معانی میں جو فرق پیدا ہ ے ہے۔

(‘‘ وتا ی ذکر زیاد تر نحو س متعلق ت نازک اور پر لطف ہے۔و ب ے ہ ہ ہے۔ ہ ہ (۶۳۵ہیں ان ک بنان ک دوطریق ےافعال مرکب مصدر س بنائ جات ے ے ے ہ ے ے ے

ہیں:ےامدادی افعال کی مدد س۔۱

ےاسما و صفات کی ترکیب س۔۲

Page 878: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

یں ان ک وت ےامدادی افعال فعل کی تکمیل میں معاون ۔ ہ ے ہوتا : ہےاستعمال س بات میں لطافت اور حسن پیدا ہ ے

ت بلند ہ’’افعال کی گونا گوں صورتوں کی وج س اردو کامعنوی رتب ب ہ ے ہےوا اور انھیں کی بدولت اردو میں زمان اور حالت ک نازک س نازک ے ے ہے ہ

ایت صحت ک ساتھ پیش کیا جاسکتا مثال ک طور پر ایک ےفرق کو ن ہے ے ہ: ےی فعل کی ان متنوع صورتوں کو دیکھی ہ

وگا، کر دیاکرتاتھا، وگا،کر دیاکرتا ، کردیاتھا، کر دیا ہکردیا، کردیا ہ ہے، وتا، کردیتا، کرد و، کردیا و، کردیتا ، کردیا کرتا، کردیا ےکردیاکرتا ہ ہ ہ ہے

مندرج بالا وگا، ی بھی خیال ر ہکرد گا، کر دیتا ، کردیتا تھا، کر دیتا ۔ ہے ہ ہ ہے ےےر فعلی صورت س غائب ،حاضر،متکلم اور مذکر ومونث اور واحد جمع ہ ہ

(‘‘ یں ۔کی بناپر بیسیوں دوسری صورتیں اخذ کی جاسکتی (۶۳۶ہت متنوع اور ہاردو زبان میں مرکب ا فعال کااستعمال ب

وا ان س بنن وال محاوروں اور ترکیبوں کی تعداد بلاشب ہخاصاپھیلا ے ے ے ہے ہ( نچ گی ۔زاروں تک پ ے ہ (۶۳۷ہ

ےغالب کی شاعری ک صرفی ونحوی امتیازات کاتعین کیاجائ تو ےیں ک انھوں ن اپن کلام کی معنیاتی توسیع ک لی فعلیت ) ےم دیکھت ے ے ے ہ ہ ے ہ

Verbalisationج کی ے(ک نوع ب نوع امکانات کو جگ دی ان ک ل ہ ے ۔ ہے ہ ہ ے ہڈرامائیت،مکالماتی فضا، قول محال کی کیفیت اور افعال مرکب کی

صرفی ونحوی ار کو ابھارتی ۔تکرار ان کی شاعری میں فعلیت ک اظ ہے ہ ےات متعارف ہاعتبار س و الفاظ کی تقلیب و تحریف س نئی معنوی ج ے ہ ے

ر غزل کی ڈکشن میں فنی لحاظ س ایس اشعار یں ان کی ےکروات ے ہ ۔ ہ ےلو اور اسلوبیاتی امکانات کی یں جن میںلسانی جدت ک چندپ ہمل جات ے ہ ے

ی و تکنیکی اعتبار س و محض الفاظ و اصوات پر ہبشارت موجود ہ ے ۔ ہتمثیلی یں یں رکھت بلک نئ استعاراتی پیکر تراشت ۔اپنی توج مرکوز ن ہ ے ے ہ ے ہ ہ

یں اور قول یں، استفساری اسلوب اختیار کرت ہانداز اختیار کرت ے ہ ےنگ ہمحال کی کارفرمائی س شعر کی نحوی ساخت کو ایک نیارنگ وآ ے

رایا جاتا ک شعر ارت س دو یںاور ی سب شعری تجرب اس م ہبخشت ہے ہ ے ہ ہ ہ ہ ےنگی م آ ہکی نحوی ساخت، معنوی ساخت س بھرپور مطابقت اور ہ ے

Page 879: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ار کرتی اس ذیل میں صرف چند شعری امثال دیکھی جن میں ےکااظ ہے۔ ہنچا دیاگیا یں پ یںس ک ہے۔لسانی،نحوی اور معنوی سطح پر شعر کو ک ہ ہ ے ہ

ا ہسراڑان ک جو وعد کو مکرر چا ے ے ے

م کو ہنس ک بول ک تر سر کی قسم ہے ے ہ ے ے ہ

(۶۳۸)

یں فرق جین اور مرن کا ےمحبت میں ن ے ہے ہ

یں جس کافر پ دم نکل ےاسی کو دیکھ کر جیت ہ ہ ے

(۶۳۹)

ہوفور اشک ن کاشان کا کیا ی رنگ ے ے

وگئ مر دیوار و در در و دیوار ےک ے ہ ہ

(۶۴۰)

ہےکوئی ویرانی سی ویرانی

ےدشت کو دیکھ ک گھر یاد آیا

Page 880: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

(۶۴۱)

و گئیں اں کچھ لال و گل میں نمایاں ہسب ک ہ ہ

و گئیں اں وں گی ک پن ہخاک میں کیا صورتیں ہ ہ ہ

(۶۴۲): ےمکالماتی فضا کی تخلیق ک ذیل میں ی اشعار ملاحظ کیجی ہ ہ ے

ہےغلط جذب دل کا شکو دیکھو جرم کس کا ہ ہے

و ہن کھینچو گر تم اپن کو کشاکش درمیاں کیوں ے ہ

(۶۴۳)

؟‘‘ ’’ تو کیا و تم ک ت ہےر ایک بات پ ک ہ ہ ے ہ ہ ہ

؟ و ک ی انداز گفتگو کیا ہےتمھی ک ہ ہ ہ

(۶۴۴)

و غیر ملن میںرسوائی ا تم ن ک کیوں ےک ے ہ ہ ے ہ

و اں کیوں یو ک و پھر ک ت و ،سچ ک ت ہبجاک ہ ہ ہ ہ ے ہ ہ ے ہ

(۶۴۵)

Page 881: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ےکیا فرض ک سب کو مل ایک ساجواب ہ ہے

م بھی سیر کریں کو طور کی ہآئو نا ہ

(۶۴۶)

ہےآتا داغ حسرت دل کاشمار یاد

ہمجھ س مر گن کا حساب ا خدان مانگ ے ہ ے ے

(۶۴۷)

اتھ س گردن ن ماری ےقاصد کو اپن ہ ے ہ ے

یں ی میرا قصور تھا ہاس کی خطا ن ہے ہ

(۶۴۸)یں: وئ لکھت میت باور کرات ہرشید حسن خاں مرکبات کی ا ے ے ہ ے ہ

ادب خصوصا شاعری کو ان کی یں وت م حص ۔’’مرکبات زبان کا ا ہ ے ہ ہ ہت وتی کیونک ادائ خیال ک لی ان ک اندر ب ہخاص طور پرضرورت ے ے ے ے ہ ہے ہ… مفرد لفظوں کی کمی کو مرکبات کی مدد س پورا وتی ےوسعت ہے ہ

عربی ک مقابل میں وا ی ےکرنا نسبتا آسان اور فارسی میں ی ے ہے۔ ہ ہ ہےےفارسی کا ذخیر مفردات کم مگر فارسی میں ترکیب ک متعدد ہے ہ

… ادبی زبان ہےقاعدوں کی مدد س مرکبات کا قابل قدر ذخیر ملتا ہ ے

Page 882: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

یولا عالم خیال میں بنتا اس لی مفرد الفاظ ک ےمیں اکثر مرکبات کا ے ہے۔ ہت بڑی تعداد میں و وجود ہمقابل میں مرکبات کی تشکیل آسان اور ب ہ ہے ے

وم اور لفظ سازی کا ی انداز اورمرکبات یں ادائ مف وسکت ہپذیر ہ ے ۔ ہ ے ہ(‘‘ ہے۔کابڑا حص فارسی س برا راست اردو کو ملا ہ ے (۶۴۹ہ

وئ ےڈاکٹر گوپی چند نارنگ فعلیت ک تصور کی توضیح کرت ہ ے ےیں: ہلکھت ے

و اں مخاطبت اورمکالم بھی وو اں فعلیت یں ک ج ۔’’… ضروری ن ہ ہ ہ ہ ہ ہ ہ، فعلیت ک لی تخاطب یا ےتخاطب اور مکالم ک لی فعلیت شرط ے ہے ے ے ے

مخاطبت ک زار شیو یں و اس لی ک فعلیت بت ےمکالم شرط ن ہے۔ ہ ہ ہ ے ہ ہ ہاں فعلیت ، ج اں … جیسا ک غالب ک ی تی ہبغیر بھی و کارفرمار ہے ہ ے ہ ہے ہ ہلو بھی رکھتی جو معنی آفرینی یات داری ام کاپ ہہاجمال ک ساتھ اب ہے ہ ہ ےےکابھی ساتھ دیتا یاایک فعلیت و جوآزادی ک بعد جدید غزل اور ہے ہ ہےےجدید نظم میں ملتی جس میں تاز کاری ک ساتھ ساتھ نئی پیکر ہ ہے ہےتراشی اور علامت سازی بھی ملتی اور شعر کی نئی گرامر خلق

(‘‘ ۔کرن کی کوشش بھی (۶۵۰ےیں ان ک استعمال س وت ےافعال ومصادزبان کاحقیقی سرمای ے ہ ے ہ ہ

وا تھا ت منجھا وتی غالب کالسانی شعور ب ہزبان میں ابلاغی قوت پیدا ہ ہے۔ ہےانھوں ن امدادی افعال اور مصادر ک حوال س زبان میں نت نئ ے ے ے ے

م کنار کیا غالب ۔تجربات کی اور سرمای زبان کو وسعتوں س ہ ے ہ ےار کاایک دلکش ہکامختصر سا دیوان مصادر اور افعال ک رنگارنگ اظ ے

: ےمرقع چنداشعار بطور حوال دیکھی ہ ہے۔

آنا:آن بیٹھنا:

ا تو دیکھی ےغیر س رات کیابنی ی جو ک ہ ہ ے

ہسامن آن بیٹھنا اور ی دیکھنا ک یوں ہ ے

Page 883: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

(۶۵۱)

ہےآتا داغ حسرت دل کاشمار یاد

ہمجھ س مر گن کا حساب ا خدا ن مانگ ے ہ ے ے

(۶۵۲)

ےستی ک مت فریب میں آجائیو اسد ہ

ہےعالم تمام حلق دام خیال ہ

(۶۵۳)

ا در و دیوار پ سبز غالب ہاگ ر ہ ہے ہ

ار آئی یں اور گھر میں ب ہےم بیاباں میں ہ ہ ہ

(۶۵۴)

ہمیں اور بزم م س یوں تشن کام آئوں ے ے

وا تھا ہگر میں ن کی تھی توب ساقی کو کیا ہ ے

(۶۵۵)

Page 884: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ےغیر کو یارب و کیونکر منع گستاخی کر ہ

ےگر حیابھی اس کو آتی تو شرماجائ ہے

(۶۵۶)یں ر کرت ہبعض امدادی افعال تکمیل فعل میں تقلید اور زور ظا ے ہنا… بعض صورتوں میں اس میں جبر کی ہمثلا دینا،لینا، جانا،ڈالنا، پڑنا، ر

( ہ۔جھلک بھی پائی جاتی جیس اٹھا کر پھینک دیا، پٹک دیا وغیر ے (۶۵۷ہے: ےکلام غالب میں درج ذیل امدادی افعال کاکمال دیکھی

دینا:

ےدل دیا جان ک کیوں اس کو وفا دار اسد

ہغلطی کی ک جو کافر کو مسلماں سمجھا

(۶۵۸)

ہےتاک میں جانوں ک اس کی رسائی واں تلک ہ ہ

ہمجھ کو دیتا پیام وعد دیدار دوست ہے

(۶۵۹)

Page 885: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

نسی میں ٹالیں گ م ےد و جس قدر ذلت ہ ہ ہ ے

ےبار آشنا نکلا، ان کاپاسباں اپنا

(۶۶۰)

یں شوق ن بند نقاب حسن ےوا کر د ہ ے

ا یں ر ہغیر از نگا ،اب کوئی حائل ن ہ ہ

(۶۶۱)

و تدبیر رفو کی وسکتی ہجس زخم کی ہ

ےلکھ دیجیو یارب! اس قسمت میں عدو کی

(۶۶۲)

ر لحظ نگا یں اور دل پ ہبوس دیت ن ہ ہ ہے ہ ہ ے ہ

یں ک مفت آئ تو مال اچھا ت ہےجی میںک ے ہ ہ ے ہ

(۶۶۳)لینا:

Page 886: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ہ امدادی افعال’’دینا‘‘اور’’لینا‘‘ میں فرق ی ک ’’لینا‘‘ میں اپنافائد ہ ہے ہوتا اور ’’دینا‘‘ میں بخلاف اس ک دوسر کافائد یا ر ہیا قرب ظا ے ے ہے ہ ہاس امدادی فعل یں ۔قربت نکلتی گویا ایک دوسر ک برعکس ہ ے ے ہے

وتی ر ہمیںتکمیل فعل ک ساتھ فاعل کی قربت، فائد یا جانب داری ظا ہ ہ ے(۶۶۴ہے۔)

ےغالب ن اس امدادی فعل کو روایتی اور غیر روایتی د ونوں اندازہےمیں برتا مثلا:

نوز وں مکتب غم دل میں سبق ہلیتا ہ

ی ک رفت گیا اور بود تھا ہلیکن ی ہ

(۶۶۵)

یں مر دل آوار کی خبر ہلیتا ن ے ہ

ی پاس ہےاب تک و جانتا ک میر ہ ے ہ ہے ہ

(۶۶۶)

ےگدا سمجھ ک و چپ تھا مری جو شامت آئ ہ ے

ےاٹھا اور اٹھ ک قدم میں ن پاسباں ک لی ے ے ے

(۶۶۷)

Page 887: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ہنسی و نقد دو عالم کی حقیقت معلوم

مت عالی ن مجھ ےل لیا مجھ س مری ے ہ ے ے

(۶۶۸)

ہل تو لوں سوت میں اس ک پائوں کا بوس مگر ے ے ے

و جائ گا ےایسی باتوں س و کافر بدگماں ہ ہ ے

(۶۶۹)

جانا: وتی اور عموما اس ساد فعل ر ہاس س فعل کی تکمیل ظا ے ہے ہ ہ ے

یں مثلا بکھرجانا، ٹوٹ جانا، مل ہکی بجائ مرکب کرک بولت اور لکھت ے ے ے ے: ےجانا، چل جانا وغیر مثلا درج ذیل اشعار غالب دیکھی ہ۔ ے

ہےدیکھنا قسمت ک آپ اپن پ رشک آجائ ے ہ ے ہ

ہےمیں اس دیکھوں بھلا کب مجھ س دیکھا جائ ے ے ے

(۶۷۰)

Page 888: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

وئ ستی لی وں داغ حسرت ےجاتا ہ ے ہ ہ

ا یں ر ہوں شمع کشت در خور محفل ن ہ ہ ہ

(۶۷۱)

جوم ناامیدی خاک میں مل جائ گی ےبس ہ

مار ی سعی ب حاصل میں ہےی جو اک لذت ے ہ ہ

(۶۷۲)

ہآنکھ کی تصویر سرنام پ کھینچی ک تا ہے ہ ے

ہےتجھ پ کھل جاو ک اس کو حسرت دیدار ہ ے ہ

(۶۷۳)

ہان ک دیکھ س جو آجاتی من پ رونق ہ ہے ے ے ے

یں ک بیمار کا حال اچھا ہےو سمجھت ہ ہ ے ہ

(۶۷۴)

یں یارب دل ک پار وئی جاتی یں کیوں ےو نگا ہ ہ ہ ہ

Page 889: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

و گئیں ی قسمت س مژگاں ہجو مری کوتا ے ہ

(۶۷۵)

اری کا برس کر کھلنا ہ مجھ ابر ب ے ہے

وجانا ہروت روت غم فرقت میں فنا ے ے

(۶۷۶)ڈالنا:

وتی ر ہے اس میں تکمیل فعل کسی قدر زیاد زور ک ساتھ ظا ہ ہ ے ہ: ہنیز اس میں جبر کی شان بھی پائی جاتی جس مار ڈالنا وغیر ے ہے

جوم درد غریبی س ڈالی ےسر پر ے ہ

یں جس ےو ایک مشت خاک ک صحرا ک ہ ہ ہ

(۶۷۷)

ہڈالا ن ب کسی ن کسی س معامل ے ے ے ہ

و ی کیوں ن وں خجالت ہاپن س کھینچتا ہ ہ ہ ے ے

(۶۷۸)

Page 890: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

پڑنا:ے اس میں محض تکمیل فعل بعض افعال ک ساتھ جیس ٹوٹا ے ہے۔

( ہے۔پڑنا، لڑ پڑناوغیر میں ایک قسم کی حالت کو بتاتا (۶۷۹ہ

وں میں یں وا تر در پر ن ہدائم پڑا ہ ے ہ

وں میں یں ہخاک ایسی زندگی پ ک پتھر ن ہ ہ ہ

(۶۸۰)

یں ہپھر جی میں ک در پ کسی ک پڑ ر ے ے ہ ہ ہے

وئ ےسر زیر بار منت درباں کی ہ ے

(۶۸۱)

و تیمار دار ہپڑ گر بیمار تو کوئی ن ہ ے

و ہاو ر اگر مر جائی تو نوح خواں کوئی ن ہ ہ ے ے

(۶۸۲)

ان میں ہکام اس س آپڑا ک جس کا ج ہ ہے ے

ہےلیو ن کوئی نام ستمگر ک بغیر ہ ے

Page 891: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

(۶۸۳)

ےدی سادگی س جان پڑوں کو کن ک پانو ہ ے

ات کیوں ن ٹوٹ گئ پیر زن ک پانو ےی ے ہ ہ ہ

(۶۸۴)

نا: ہر

و اں کوئی ن ی اب ایسی جگ چل کر ج ہر ہ ہ ہ ے ہ

و م زباں کوئی ن و اور ہم سخن کوئی ن ہ ہ ہ ہ ہ

(۶۸۵)

ائ روز گار ین ستم ا ر ےگومیں ر ہ ہ ہ

ا یں ر ہلیکن تر خیال س غافل ن ہ ے ے

(۶۸۶)

یں سات آسماں ہرات دن گردش میں

Page 892: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ہو ر گا کچھ ن کچھ گھبرائیں کیا ہے ہ

(۶۸۷)

یں ہپھر جی میں ک در پ کسی ک پڑ ر ے ے ہ ہ ہے

وئ ےسر زیر بار منت درباں کی ہ ے

(۶۸۸)

یں بنتی حیا کی ےاس بزم میں مجھ ن ہ ے

وا کی ا اگرچ اشار ےبیٹھا ر ہ ے ہ ہ

(۶۸۹)چکنا:

وچکا، کھا ر کرتا جیس کام ہاختتام فعل کو کامل طور پر ظا ے ہے ہ: ےچکاوغیر کلام غالب میں اس امدادی فعل کااستعمال دیکھی ہ۔

ہوچکیں غالب بلائیں سب تمامانی اور ہےایک مرگ ناگ ہ

(۶۹۰)

Page 893: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

اٹھنا:و جان یا کرن ک ے بعض امدادی افعال کسی کام ک دفعتا ے ے ہ ے

یں مثلا اٹھنا س بول اٹھا، بلبلا اٹھا، پھڑک اٹھا ار کرت ےمعنوں کااظ ہ ے ہ( (۶۹۱ہ۔وغیر

یں اسد ہاس فتن خو ک در س اب اٹھت ن ے ے ے ہ

و ی کیوں ن مار سر پ قیامت ہاس میں ہ ہ ہ ے ہ

(۶۹۲)

ہےشمع بجھتی تو اس میں س دھواں اٹھتا ے ہے

وا میر بعد ےشعل عشق سی پوش ہ ہ ہ

(۶۹۳)

ہگداسمجھ ک و چپ تھا مری جو شامت آئی ے

ےاٹھا اور اٹھ ک قدم میں ن پاسباں ک لی ے ے ے

(۶۹۴)

ےزندگی میں تو و محفل س اٹھا دیت تھ ے ے ہ

Page 894: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ےدیکھوں اب مرگئ پر کون اٹھاتا مجھ ہے ے

(۶۹۵)

ہضعف میں طعن اغیار کا شکو کیسا ہ

یں ک اٹھا بھی ن سکوں ہبات کچھ سر تو ن ہ ہے ہ

(۶۹۶)

بیٹھنا:وجان یا ب سوچ سمجھ کرن ک ے اس میں فعل ک یکایک ے ے ے ے ے ہ ے

( یں مثلا پوچھ بیٹھنا، ک بیٹھا وغیر وت ہ۔معنی پیدا ہہ ۔ ہ ے (۶۹۷ہ

اس کی بزم آرائیاں سن کر دل رنجور یاںہےمثل نقش مدعا غیر بیٹھا جائ ے ے

(۶۹۸)

وئی وں اور کچھ ن ک خیر ہیوسف اس کو ک ہے ہ ہ

ےگر بگڑ بیٹھ تو میں لائق تعزیر بھی تھا

Page 895: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

(۶۹۹)

اتھ دھو بیٹھ ا آرزو خرامی ےحاصل س ہ ے

وئی اسامی ہدل جوش گری میں ڈوبی ہے ہ

(۷۰۰)

ا تو دیکھی ےغیر س رات کیا بنی ی جو ک ہ ہ ے

ہسامن آن بیٹھنا اور ی دیکھنا ک یوں ہ ے

(۷۰۱)نا: ہچا

ر کرتا دوسر ی بتاتا ک کام آئند ش ظا ہ ایک تو فاعل کی خوا ہ ہے ہ ے ہے ہ ہی بطور امدادی فعل ک نا س چا ون والا چا ےزمان قریب میں ے ہ ے ہ ہے۔ ے ہ ہ

ہےمستعمل ی اخلاقی امر یا فرض منصبی ک جتان ک لی آتا اور ے ے ے ے ہ ہے( وتا ہے۔میش مصدر ک بعد استعمال ہ ے ہ (۷۰۲ہ

تا کام کیا طعنوں س تو غالب ےنکالا چا ہے ہ

و رباں کیوں ن س و تجھ پر م ر ک ہتر ب م ہ ہ ے ے ہ ہ ے ے

(۷۰۳)

Page 896: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ی ی اچھوں کو جتنا چا ےچا ہ ے ہ

ی یں تو پھرکیا چا ےی اگر چا ہ ہ ہ

(۷۰۴)

اں ی جائ گا بوس کبھی تو ہاس لب س مل ہ ے ہ ے

ی ےشوق فضول و جرات رندان چا ہ ہ

(۷۰۵)

یں خوب رویوں کو اس ت ب�چا ہ ے ہ

ی ےآپ کی صورت تو دیکھا چا ہ

(۷۰۶)

ےکس س محرومی قسمت کی شکایت کیجی ے

وا ا تھا ک مر جائیں سو و بھی ن ہم ن چا ہ ہ ہ ہ ے ہ

(۷۰۷)سکنا:

ہاس کون دیکھ سکتا ک یگان و یکتا ہے ہ ہ ے

Page 897: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

وتا یں دوچار وتی تو ک ہجو دوئی کی بو بھی ہ ہ

(۷۰۸)

ا خراب باد الفت ہقضا ن تھا مجھ چا ہ ے ے

ےفقط خراب لکھا بس ن چل سکا قلم آگ ہ

(۷۰۹)

ر ن آسکا د س مدح ناز ک با ہع ہ ے ے ے ہ

وں و تو اس اپنی قضا ک ہگر اک ادا ے ہ

(۷۱۰)

ہضعف میںطعن اغیار کا شکو کیسا ہ

یں ک اٹھابھی ن سکوں ہبات کچھ سر تو ن ہ ہے ہ

(۷۱۱)چھوڑنا:

یں ک وت یں تو اس ک معنی ااورچھوڑا جب حالی ک بعد آت ہر ہ ے ہ ے ہ ے ے ہ ہےباوجود مشکلات ک پوری سعی ک ساتھ کام کو انجام دیا اور اس ے ے

Page 898: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

( ا، بناک چھوڑ ا وغیر ہ۔کسی ن کسی طرح پورا کر دیا جیس کرک ر ے ہ ے ے ہمثلا:( ۷۱۲

ہچھوڑوں گا ن میں اس بت کا فر کو پوجنا

ہےگوخلق ن چھوڑ مجھ کافر ک بغیر ے ے ہ

(۷۱۳)

ےچھوڑا ن رشک ن ک تر گھر کا نام لوں ہ ے ہ

وں ک جائوں کدھر کو میں ہر اک س پوچھتا ہ ے ہ

(۷۱۴)

ہےک سک کون ک ی جلو گری کس کی ہ ہ ہ ے ہہ

ےپرد چھوڑا و اس ن ک اٹھائ ن بن ہ ے ہ ے ہ ہے ہ

(۷۱۵)

م ن گدائی میں دل لگی ےچھوڑی اسد ن ہ ہ

وئ ل کرم وت تو عاشق ا ےسائل ہ ہ ے ہ

Page 899: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

(۷۱۶)رکھنا:

وتا مثلا کسی کی ہےرکھنابطور امدادی فعل کئی طرح استعمال ہےمرضی ک خلاف ،دوستی،محبت یاجبر مثلا اس ن مجھ صبح س ے ے ے

ل س تیار کررکھنا یا محض ےبٹھارکھا یا مال دبارکھا یا سکھاپڑھا کر پ ے ہ ہے ہے( ہ۔تاکید ک لی جیس سن رکھو دیکھ رکھو وغیر ے ے (۷۱۷ے

ےع رکھ لی مر خدا ن مری ب کسی کی شرم ے ے

(۷۱۸)

وں ہمیں بھی من میں زبان رکھتا ہ

ہےکاش پوچھو ک مدعا کیا ہ

(۷۱۹)

ی ی س یں ن دیجی دشنام ہبوس ن ہ ے ہ ہ ہ

یں اں ن و تم گر د ہآخر زبان تو رکھت ہ ہ ے

(۷۲۰)

ےنش ک پرد میں محو تماشا دماغ ہے ے ے ے

ہےبسک رکھتی سر نشود نما موج شراب ہ

Page 900: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

(۷۲۱)

و اسد سوزش دل س سخن گرم ےلکھتا ہ

ےتارکھ ن سک کوئی مر حرف پرانگشت ے ہ

(۷۲۲)

ےکیوں کر اس بت س رکھوں جان عزیز

یں مجھ ایمان عزیز ا ن ےک ہے ہ ہ

(۷۲۳)ےاسماوصفات کی ترکیب س مرکب افعال بنانا:

ےندی،عربی اور فارسی اسما وصفات میں تبدیلی کرک مرکب ہ: یں ان کی تفصیل درج ذیل ہےافعال بنالی جات ۔ ہ ے ے

ہندی اسما و صفات میں کسی قدر تغیر کرک ساد مصدر’’نا‘‘۔۱ ے ہےکااضاف کر لیاجاتا مثلا ساٹھ س سٹھیانا، پتھر س پتھرانا ،ٹھوکر س ے ے ہے۔ ہ

ہٹھکرانا، چکر س چکرانا وغیر :ے

یں ت ی آزمانا تو ستانا کس کو ک ہی ے ہ ہے ہ

و و لی جب تم تو میرا امتحاں کیوں ہعدو ک ے ہ ے

Page 901: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

(۷۲۴)ندی مصدر کالانا جیس دل دینا، باز آنا، باز۔۲ ےفارسی اسم ک ساتھ ہ ے

( (۷۲۵ہرکھنا، دلاسا دینا، پیش آنا، برآناوغیریں آتی ہکوئی امید بر ن

یں آتی ہکوئی صورت نظر ن

(۷۲۶)

ےآئین دیکھ اپنا سا من ل ک ر گئ ہ ے ے ہ ہ

ہصاحب کو دل ن دین پ کتناغرور تھا ے ہ

(۷۲۷)

ےدل دیا جان ک کیوں اس کووفا دار اسد

ہغلطی کی ک جو کافر کو مسلماں سمجھا

(۷۲۸)

ےجور س باز آئ پر باز آئیںکیا ے

م تجھ کو من دکھلائیں کیا یں ت ہک ہ ہ ے ہ

Page 902: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

(۷۲۹)ےعربی اسم ک ساتھ فعل کااضاف کرک مثلا یقین کرنا،یقین لانا،۔۳ ہ ے

وناوغیر ہ۔علاج کرنا، جمع ہ

و کیوں رقیبوں کو ہجمع کرت ے

وا وا گل ن ہاک تماشا ہ ہ ہ

(۷۳۰)

ہبخش جلو گل ذوق تماشا غالب ہے ے

وجانا ر رنگ میں وا ی ہچشم کو چا ہ ے ہ

(۷۳۱)

ےا دل ناعاقبت اندیش ضبط شوق کر

ہکون لاسکتا تاب جلو دیدار دوست ہے

(۷۳۲)

اری کا برس کر کھلنا ہ مجھ ابر ب ے ہے

Page 903: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

وجانا ہروت روت غم فرقت میں فنا ے ے

(۷۳۳)ےندی و فارسی ک اسما صفات ک ساتھ مصادر کااضاف کرک ہ ے ے ہ

نا، دم نا، اچھاک یں مثلا براک ہبکثرت اور ب شمار افعال مرکب بنائ گئ ہ ہ ے ے ہ ےچنداشعار ملاحظ ہلینا، دم دینا، دم مارنا، رست دیکھنا، ادھار دینا وغیر ہ۔ ہ

: ےکیجی

دم لینا:نوز ہدم لیا تھا ن قیامت ن ے ہ

وں ترا وقت سفر یاد آیا ہک

(۷۳۴)ہرست دیکھنا:

ہلازم تھا ک دیکھو مرا رست کوئی دن اور ہ

ا کوئی دن اور و تن ا گئ کیوں اب ر ہتن ہ ے ہ

(۷۳۵)ونا: ہعرص ہ

وں جمع پھر جگر لخت لخت کو ہکرتا

وئ وا دعوت مژگاں کی ےعرص ہ ے ہے ہ ہ

Page 904: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

(۷۳۶)غنیمت جاننا:

ائ غم کو بھی ا دل غنیمت جانی ےنغم ے ے ہ ہ

ستی ایک دن و جائ گا ی ساز ہب صدا ہ ے ہ ے

(۷۳۷)شام کاصبح کرنا:

ائی ن پوچھ ائ تن ہکاو کاو سخت جانی ہ ے ہ

ےصبح کرنا شام کا لانا جوئ شیر کا ہے

(۷۳۸)شکن پڑنا:

وئی اندر نقاب ک ے تیوری چڑھی ہ ہے

وئی طرف نقاب میں ہ اک شکن پڑی ہے

(۷۳۹)شگاف پڑنا:

ےو نال دل میں خس کی برابر جگ ن پائ ہ ہ ہ ہ

ےجس نال س شگاف پڑ آفتاب میں ے ے

(۷۴۰)

Page 905: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ےشیش اچھلنا:

ہےیں بسک جوش باد س شیش اچھل ر ے ے ہ ہ ہ

ہر گوش بساط سر شیش باز کا ہے ہ ہ

(۷۴۱)سر کھپانا:

وں ہفکر دنیا میں سر کھپاتا

اں اں اور ی وبال ک ہمیں ک ہ ہ

(۷۴۲)سر پھوڑنا:

ہسر پھوڑنا و غالب شورید حال کا ہ

ےیاد آگیا مجھ تری دیوار دیکھ کر

(۷۴۳)ر غزل میں صرفی یں ورن غالب کی ہی صرف چندمنتخب اشعار ہ ہ ہیں غالب کا ی اسلوب شاعری جس ےونحوی امتیازات کی امثال موجود ہ ۔ ہ

مل اور ب معنی ک کر نظر انداز کر دیاگیا، د میں م ہہخود ان ک ع ے ہ ہ ےو گیا آج اس کلام ک ایک ےسوسال بعد اپنی قدر افزائی میں کامیاب ۔ ہ، ایک ایک حرف ک ا ےایک لفظ کوگنجین معنی کاطلسم تسلیم کیاجار ہے ہ ہ

ی صرفی ہے۔پس پرد ب شمار لسانی امکانات کی توجی کی جار ہ ہہ ے ہا اور ان کی زبان س قواعد زبان کی ات کا تعین کیاجار ےونحوی ج ہے ہ ہ

ی ہے۔توضیح کی جار ہ

Page 906: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ےغالب کالسانی شعور نئ تنقیدی تناظرات اور نئی ادبی قدروںہکانقط آغاز انھوں ن زندگی اور فن ک باب میں جو روی اپنایا اور جو ے ے ہے ہ

نگی کی زد ہاصول زبان مرتب کی و صدیوں بعد بھی فرسودگی اور ک ہ ے دوربیں رفت س زیاد آئند ک یں کیونک ان کی نگا ےس محفوظ ہ ہ ے ہ ہ ہ ۔ ہ ے امکانات و اثرات پر تھی انھیں بجاطور پر اردو غزل کا مجدداعظم

وگا بقول ڈاکٹر فرمان فتح پوری: اجائ تو ب جان ۔ک ہ ہ ے ے ہ

ہ’’… انیسویں صدی عیسوی ک وسط میں جب مرزا نوش اسد الل خان ہ ےیں، معنی آفرینی ہغالب ن ی آواز بلند کی ک شاعری قافی پیمائی ن ہ ہ ہ ے

، لڑکوں کاکھیل نگی م آ یں، مطلب و مقصد س ہے ،مجذوب کی بڑن ہ ہ ے ہ ہےیں، قطر میں دجل کی ، حمز کاقص ن یں، دید بینا کی کسوٹی ہن ہ ہ ہ ہ ہے ہ ہیں،دارورسن کی آزمائش ،باد ہنمائش ،قدوگیسو کی آرائش ن ہے ہ ہے

…تو اردو شاعری عموما د حق کی گفتگو یں، مشا ہےوساغر کاتذکر ن ہ ہ ہ ہان معنی وئی اس ج ان معنی س آشنا ہاوراردو غزل خصوصا ایک نئ ج ۔ ہ ے ہ ے

، حالی ک بعد اقبال ےکی تفسیر ک لی غالب ک بعد حالی سامن آئ ے ے ے ے ےہاور پھر ی سلسل ایسا چل نکلا ک اردو غزل حسن و عشق اور مسائل ہ ہ

ہتصوف س آگ بڑھ کر افکارسنجید اور جمل مسائل حیات کی ترجمان ہ ے ے(‘‘ (۷۴۴۔بھی بن گئی

Page 907: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ہحوال جات

۴۵قاسمی،ابوالکلام، ڈاکٹر، شاعری کی تنقید،ص۔۱۱۰۔۱۱بجنوری،عبدالرحمن،ڈاکٹر، محاسن کلام غالب،ص۔۲۹۰ےاقتدار حسین،ڈاکٹر، لسانیات ک بنیادی اصول،ص۔۳ ہشوکت سبزواری ،ڈاکٹر،لسانی مسائل)مقالات(، مکتب۔۴

۱۷ء،ص۱۹۶۳اسلوب،کراچی،۲۷عبدالحق،مولوی،قواعد اردو،ص۔۵۱۱۱آزاد،محمدحسین، مولانا،آب حیات،ص۔۶۱۱۰ایضا،ص۔۷ند مغل جمالیات، معصوم پبلی۔۸ ہشکیل الرحمن، مرزاغالب اور

۲۶۲ء،ص۱۹۸۷کیشنز،سری نگر، اشاعت اول تبسم کاشمیری،ڈاکٹر، اردو ادب کی تاریخ، سنگ میل پبلی۔۹

ور، ۷۳۶ء،ص۲۰۰۳ہکیشنز،لا ہابواللیث صدیقی، مضمون،لسانی خصوصیات،مشمول تاریخ ادبیات،۔۱۰۳۷۷ص۳۷۹ایضا،ص۔۱۱۳۸۰ایضا،ص۔۱۲

Page 908: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

۳۸۲ایضا،ص۔۱۳۱۰۔۱۱بجنوری،عبدالرحمن،ڈاکٹر، محاسن کلام غالب،ص۔۱۴ نارنگ،گوپی چند،ڈاکٹر، اسلوبیات میر، ایجوکیشنل پبلشنگ۔۱۵

لی،طبع سوم ہائوس،د ۱۵ء،ص۲۰۰۰ہ۳۷ایضا،ص۔۱۶۱۲۶غالب،دیوان غالب،ص۔۱۷ہغالب،غالب ک خطوط مرتب خلیق انجم، جلددوم،ص۔۱۸ ۷۱۸۔۷۱۹ے۷۹۹ایضا،ص۔۱۹ر،ص۔۲۰ ہغالب،غالب ک خطوط،مرتب م ہ ۴۸۴ے،ص۔۲۱ ہغالب،نسخ حمیدی ۱۲۳ہ۴۹قاسمی،ابوالکلام ، ڈاکٹر، شاعری کی تنقید،ص۔۲۲۷۵عابد علی عابد،سید،البیان،ص۔۲۳۱۶۱۔۱۶۲نظیر لدھیانوی،اصغر حسین، مرتب ،کلیات غالب اردو،ص ۔۲۴۱۷۵غالب،دیوان غالب،ص۔۲۵۱۵۶ایضا،ص۔۲۶،ص۔۲۷ ہغالب،نسخ حمیدی ۱۹ہ۶۴ایضا،ص۔۲۸۲۰۵غالب،دیوان غالب،ص۔۲۹۲۰۶ایضا،ص۔۳۰۱۰۴ایضا،ص۔۳۱۱۶۴۔۱۶۵نظیر لدھیانوی،اصغر حسین ،مرتب،کلیات غالب اردو،ص ۔۳۲

Page 909: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

۱۲غالب،دیوان غالب،ص۔۳۳۱۸ایضا،ص۔۳۴۶۳ایضا،ص۔۳۵۹۰ایضا،ص۔۳۶،ص۔۳۷ ہغالب،نسخ حمیدی ۲۷۹ہ۱۳۳غالب،دیوان غالب،ص۔۳۸۱۶۹ایضا،ص۔۳۹۱۸۲ایضا،ص۔۴۰۲ایضا،ص۔۴۱۱۶۹ایضا،ص۔۴۲۱۱۱ایضا،ص۔۴۳۱۱۰ایضا،ص۔۴۴۹۵ایضا،ص۔۴۵۱۴۳ایضا،ص۔۴۶۳۳ایضا،ص۔۴۷۳۰ایضا،ص۔۴۸۹۸ایضا،ص۔۴۹۸۹ایضا،ص۔۵۰۱۲ایضا،ص۔۵۱۱ایضا،ص۔۵۲۲۲ایضا،ص۔۵۳

Page 910: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

۳۵ایضا،ص۔۵۴۴۸عبدالحق،مولوی،قواعد اردو،ص۔۵۵۱۵۳نارنگ،گوپی چند،ڈاکٹر، ادبی تنقید اور اسلوبیات،ص۔۵۶۱۵۸۔۱۵۹ایضا،ص۔۵۷۱۵۹ایضا،ص۔۵۸۱۷۸غالب،دیوان غالب،ص۔۵۹۱۷۰ایضا،ص۔۶۰۱۴۲ایضا،ص۔۶۱۸۲ایضا،ص۔۶۲۹۰ایضا،ص۔۶۳۔۶۴ ایضا۱۸۰ایضا،ص۔۶۵۱۷۰ایضا،ص۔۶۶۲۴ایضا،ص۔۶۷۱۸۵ایضا،ص۔۶۸۱۷۵ایضا،ص۔۶۹۲۱ایضا،ص۔۷۰۸۲ایضا،ص۔۷۱۲۰۰ایضا،ص۔۷۲۸۰ایضا،ص۔۷۳۱۷۶ایضا،ص۔۷۴

Page 911: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

۸۰ایضا،ص۔۷۵۱۹۳ایضا،ص۔۷۶۷۴ایضا،ص۔۷۷۳۰ایضا،ص۔۷۸۔۷۹ ایضار،نوائ سروش،ص۔۸۰ ےم ۱۰۸۰ہ۱۰۱۲ایضا،ص۔۸۱۶۹غالب،دیوان غالب،ص۔۸۲۷۵ایضا،ص۔۸۳۸۲ایضا،ص۔۸۴،ص۔۸۵ ہغالب،نسخ حمیدی ۱۰۲ہ۵۳غالب،دیوان غالب،ص۔۸۶۔۸۷ ایضا۱۶۴ایضا،ص۔۸۸،ص۔۸۹ ہغالب،نسخ حمیدی ۲۸۸ہ۱۸۸غالب،دیوان غالب،ص۔۹۰۳۲ایضا،ص۔۹۱ر،نوائ سروش،ص۔۹۲ ےم ۸۹۳ہ،ص۔۹۳ ہغالب،نسخ حمیدی ۱۲۴ہ۱۳۰غالب،دیوان غالب،ص۔۹۴۱۸۵ایضا،ص۔۹۵

Page 912: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

۲۰۸ایضا،ص۔۹۶۷۸ایضا،ص۔۹۷ر،نوائ سروش،ص۔۹۸ ےم ۹۴۹ہ،ص۔۹۹ ہغالب،نسخ حمیدی ۱۱۳ہ

۲۰۶غالب،دیوان غالب،ص۔۱۰۰۱۱۲ایضا،ص۔۱۰۱۱۰۱ایضا،ص۔۱۰۲۱۸ایضا،ص۔۱۰۳۲۶غالب،دیوان غالب،ص۔۱۰۴۱۴۱ایضا،ص۔۱۰۵۱۸۷ایضا،ص۔۱۰۶۱۰۷ایضا،ص۔۱۰۷۹۹ایضا،ص۔۱۰۸۶۸ایضا،ص۔۱۰۹۱۴۹ایضا،ص۔۱۱۰۱۶۴ایضا،ص۔۱۱۱،ص۔۱۱۲ ہغالب،نسخ حمیدی ۱۰۵ہ۔۱۱۳ ایضا۳۶ایضا،ص۔۱۱۴۱۸۷ایضا،ص۔۱۱۵۶۹ایضا،ص۔۱۱۶

Page 913: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

۱۸ایضا،ص۔۱۱۷۵ایضا،ص۔۱۱۸۴۳ایضا،ص۔۱۱۹۳۸ایضا،ص۔۱۲۰۵۷ایضا،ص۔۱۲۱۶۶ایضا،ص۔۱۲۲۴۶ایضا،ص۔۱۲۳۴۹ایضا،ص۔۱۲۴۹۴ایضا،ص۔۱۲۵۱۳۸ایضا،ص۔۱۲۶۹۴ایضا،ص۔۱۲۷،ص۔۱۲۸ ہغالب،نسخ حمیدی ۲۲۲ہ۱۹۷غالب،دیوان غالب،ص۔۱۲۹۲۰۶ایضا،ص۔۱۳۰۱۱۸ایضا،ص۔۱۳۱۴۹ایضا،ص۔۱۳۲۱۵۶ایضا،ص۔۱۳۳۲۰ایضا،ص۔۱۳۴۱۹ایضا،ص۔۱۳۵۵۷ایضا،ص۔۱۳۶۲۰۷ایضا،ص۔۱۳۷

Page 914: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

۳۱ایضا،ص۔۱۳۸۱۳۴ایضا،ص۔۱۳۹ور،۔۱۴۰ ۔۴۴ء،ص۲۰۰۰ہعصمت جاوید،نئی اردو قواعد، کمبائنڈ پبلشرز،لا۴۳

۴۳غالب،دیوان غالب،ص۔۱۴۱۶ایضا،ص۔۱۴۲۱۶۷ایضا،ص۔۱۴۳۹۳ایضا،ص۔۱۴۴۱۳۱ایضا،ص۔۱۴۵۱۷۳ایضا،ص۔۱۴۶۱۴۶ایضا،ص۔۱۴۷۱۴۲ایضا،ص۔۱۴۸۴۳ایضا،ص۔۱۴۹۱۴۳ایضا،ص۔۱۵۰۲۸ایضا،ص۔۱۵۱۶۸ایضا،ص۔۱۵۲۷۳ایضا،ص۔۱۵۳۷۱ایضا،ص۔۱۵۴۱۹ایضا،ص۔۱۵۵۳۸ایضا،ص۔۱۵۶۵۳ایضا،ص۔۱۵۷

Page 915: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

۱۰۷ایضا،ص۔۱۵۸۱۰۹ایضا،ص۔۱۵۹۶۶ایضا،ص۔۱۶۰۹۰ایضا،ص۔۱۶۱۲۴ایضا،ص۔۱۶۲۳۰ایضا،ص۔۱۶۳۷۴ایضا،ص۔۱۶۴۱۸۷ایضا،ص۔۱۶۵۳۰ایضا،ص۔۱۶۶۴۲ایضا،ص۔۱۶۷۲۹ایضا،ص۔۱۶۸۱۷۶ایضا،ص۔۱۶۹۲۷ایضا،ص۔۱۷۰۴۴عصمت جاوید، نئی اردو قواعد،ص۔۱۷۱۹۰غالب،دیوان غالب،ص۔۱۷۲۶۸ایضا،ص۔۱۷۳۔۱۷۴ ایضا۱۲۷ایضا،ص۔۱۷۵۱۶۱ایضا،ص۔۱۷۶۶۷ایضا،ص۔۱۷۷۱۲۱ایضا،ص۔۱۷۸

Page 916: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ر،نوائ سروش،ص۔۱۷۹ ےم ۸۹۳ہ۴۳غالب،دیوان غالب،ص۔۱۸۰۱۰۴ایضا،ص۔۱۸۱۱۴۶ایضا،ص۔۱۸۲۲۷ایضا،ص۔۱۸۳۱۳۱ایضا،ص۔۱۸۴۸۴ایضا،ص۔۱۸۵۴۴عصمت جاوید، نئی اردو قواعد،ص۔۱۸۶۵۸غالب،دیوان غالب،ص۔۱۸۷۱۶۱ایضا،ص۔۱۸۸۷۹ایضا،ص۔۱۸۹۱ایضا،ص۔۱۹۰۱۶۲ایضا،ص۔۱۹۱۱۷۸ایضا،ص۔۱۹۲۱۸۶ایضا،ص۔۱۹۳۔۱۹۴ ایضا۲۱۵ایضا،ص۔۱۹۵، تنقیدی۔۱۹۶ چان اور مقام،مشمول ہجیلانی کامران،مضمون،غالب کی پ ہ

۸۷تناظرات،ص۲۶غالب،دیوان غالب،ص۔۱۹۷۴۸ایضا،ص۔۱۹۸

Page 917: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

۳ایضا،ص۔۱۹۹۴ایضا،ص۔۲۰۰۸ایضا،ص۔۲۰۱۔۲۰۲ ایضا۱۲ایضا،ص۔۲۰۳۱۲۰ایضا،ص۔۲۰۴۱۸۸ایضا،ص۔۲۰۵۱۲۱ایضا،ص۔۲۰۶۱۴۶ایضا،ص۔۲۰۷۳۲ایضا،ص۔۲۰۸۳۱ایضا،ص۔۲۰۹۔۲۱۰ ایضا۵۱ایضا،ص۔۲۱۱۵۳ایضا،ص۔۲۱۲۵۷ایضا،ص۔۲۱۳۶۳ایضا،ص۔۲۱۴۳ایضا،ص۔۲۱۵۳۱ایضا،ص۔۲۱۶۱۶ایضا،ص۔۲۱۷۱۸ایضا،ص۔۲۱۸۳۶ایضا،ص۔۲۱۹

Page 918: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

۱۵۴ایضا،ص۔۲۲۰۱۷۴ایضا،ص۔۲۲۱۱۵۸ایضا،ص۔۲۲۲۵۱ایضا،ص۔۲۲۳۸ایضا،ص۔۲۲۴۸۱ایضا،ص۔۲۲۵۸۴ایضا،ص۔۲۲۶۱۱۴ایضا،ص۔۲۲۷۱۹ایضا،ص۔۲۲۸۲۰۶ایضا،ص۔۲۲۹۱۸۳ایضا،ص۔۲۳۰۱۰۹ایضا،ص۔۲۳۱۲۷ایضا،ص۔۲۳۲۳۱ایضا،ص۔۲۳۳،ص۔۲۳۴ ہغالب،نسخ حمیدی ۲۰۷ہ۱۸۵ایضا،ص۔۲۳۵۲۱۵ایضا،ص۔۲۳۶۱۴۲ایضا،ص۔۲۳۷۴۶ایضا،ص۔۲۳۸۱۸۳ایضا،ص۔۲۳۹۔۲۴۰ ایضا

Page 919: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

۲۷ایضا،ص۔۲۴۱۱۵ایضا،ص۔۲۴۲۱۴ایضا،ص۔۲۴۳۶۰عصمت جاوید، نئی اردو قواعد،ص۔۲۴۴۶۰۔۶۱ایضا،ص۔۲۴۵۱۲غالب،دیوان غالب،ص۔۲۴۶۴۹ایضا،ص۔۲۴۷۱۴۲ایضا،ص۔۲۴۸۵۲ایضا،ص۔۲۴۹۶۶ایضا،ص۔۲۵۰۷۸ایضا،ص۔۲۵۱۱۷۸ایضا،ص۔۲۵۲۱۷۴ایضا،ص۔۲۵۳۸۳ایضا،ص۔۲۵۴۷۴ایضا،ص۔۲۵۵۔۲۵۶ ایضا۱۱۶ایضا،ص۔۲۵۷۱۰۰ایضا،ص۔۲۵۸۹۶ایضا،ص۔۲۵۹۱۱۳ایضا،ص۔۲۶۰۲ایضا،ص۔۲۶۱

Page 920: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

۶ایضا،ص۔۲۶۲۲۳ایضا،ص۔۲۶۳۳۸ایضا،ص۔۲۶۴۸۲ایضا،ص۔۲۶۵۵۱ایضا،ص۔۲۶۶۶۳ایضا،ص۔۲۶۷۱۶۶ایضا،ص۔۲۶۸۱۶۷ایضا،ص۔۲۶۹۱۲۱ایضا،ص۔۲۷۰۱۷۵ایضا،ص۔۲۷۱۱۷۷ایضا،ص۔۲۷۲۹۰ایضا،ص۔۲۷۳۱۲ایضا،ص۔۲۷۴۱۹ایضا،ص۔۲۷۵۴۹ایضا،ص۔۲۷۶۱۲ایضا،ص۔۲۷۷۳۲ایضا،ص۔۲۷۸۶۳ایضا،ص۔۲۷۹۱۳ایضا،ص۔۲۸۰۸۰ایضا،ص۔۲۸۱۷۹ایضا،ص۔۲۸۲

Page 921: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

۶۳ایضا،ص۔۲۸۳۱۸ایضا،ص۔۲۸۴۱۴۴ایضا،ص۔۲۸۵۱۳۰ایضا،ص۔۲۸۶۱۷۰ایضا،ص۔۲۸۷۱۴۴ایضا،ص۔۲۸۸،ص۔۲۸۹ ہغالب،نسخ حمیدی ۲۸۸ہ۸۹غالب،دیوان غالب،ص۔۲۹۰۔۲۹۱ ایضا۵۱ایضا،ص۔۲۹۲۱۶ایضا،ص۔۲۹۳۱۱ایضا،ص۔۲۹۴۱ایضا،ص۔۲۹۵۱۱۶ایضا،ص۔۲۹۶۸ایضا،ص۔۲۹۷۱۰۰ایضا،ص۔۲۹۸۹۷ایضا،ص۔۲۹۹۱۰۰ایضا،ص۔۳۰۰۲۱۵ایضا،ص۔۳۰۱۳۸ایضا،ص۔۳۰۲۵۰ایضا،ص۔۳۰۳

Page 922: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

۵۳ایضا،ص۔۳۰۴۱۱۱ایضا،ص۔۳۰۵۷۲ایضا،ص۔۳۰۶۶۹ایضا،ص۔۳۰۷۶۸ایضا،ص۔۳۰۸۷۲ایضا،ص۔۳۰۹۷۴ایضا،ص۔۳۱۰۷۹ایضا،ص۔۳۱۱۸۰ایضا،ص۔۳۱۲۷۹ایضا،ص۔۳۱۳۸۶ایضا،ص۔۳۱۴۸۹ایضا،ص۔۳۱۵۹۰ایضا،ص۔۳۱۶۸۱ایضا،ص۔۳۱۷۸۲ایضا،ص۔۳۱۸۱۰۵ایضا،ص۔۳۱۹۸۵ایضا،ص۔۳۲۰۵۱ایضا،ص۔۳۲۱۱۶۰ایضا،ص۔۳۲۲۔۳۲۳ ایضا۱۸۵ایضا،ص۔۳۲۴

Page 923: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

۶ایضا،ص۔۳۲۵۸۱ایضا،ص۔۳۲۶۱۹ایضا،ص۔۳۲۷۱۷۳ایضا،ص۔۳۲۸۸۸ایضا،ص۔۳۲۹۸۱ایضا،ص۔۳۳۰۱۴۶ایضا،ص۔۳۳۱۔۳۳۲ ایضا۱۴۴ایضا،ص۔۳۳۳۹۵ایضا،ص۔۳۳۴۸ایضا،ص۔۳۳۵۳۴ایضا،ص۔۳۳۶۱۵۸ایضا،ص۔۳۳۷۱۹۹ایضا،ص۔۳۳۸۷۱ایضا،ص۔۳۳۹۱۵۲ایضا،ص۔۳۴۰۱۶ایضا،ص۔۳۴۱۵۸ایضا،ص۔۳۴۲۵ایضا،ص۔۳۴۳۸۳ایضا،ص۔۳۴۴۹۴ایضا،ص۔۳۴۵

Page 924: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

۱۱۳ایضا،ص۔۳۴۶۱۰۰ایضا،ص۔۳۴۷۱۶۴ایضا،ص۔۳۴۸۔۳۴۹ ایضا۶۲ایضا،ص۔۳۵۰۴۲ایضا،ص۔۳۵۱۴۰ایضا،ص۔۳۵۲۸۲ایضا،ص۔۳۵۳۱۱۹ایضا،ص۔۳۵۴۱۷۴ایضا،ص۔۳۵۵۲۱۴ایضا،ص۔۳۵۶۱۰۷ایضا،ص۔۳۵۷۵ایضا،ص۔۳۵۸۔۳۵۹ ایضا۱۲۷ایضا،۔۳۶۰۱۰۰ایضا،ص۔۳۶۱۳۹ایضا،ص۔۳۶۲۹۴ایضا،ص۔۳۶۳۱۰۴ایضا،ص۔۳۶۴۱۰۲ایضا،ص۔۳۶۵۱۸ایضا،ص۔۳۶۶

Page 925: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

۵۳ایضا،ص۔۳۶۷۱۶۰ایضا،ص۔۳۶۸۸۷ایضا،ص۔۳۶۹۸۰ایضا،ص۔۳۷۰۱۱۶ایضا،ص۔۳۷۱۱۱۹ایضا،ص۔۳۷۲ارم،ص۔۳۷۳ ہنجم الغنی، مولوی، بحرالفصاحت حص چ ۲۷۳۔۲۷۱ہ۳۸غالب، دیوان غالب،ص۔۳۷۴۱۶۴ایضا،ص۔۳۷۵۶۳ایضا،ص۔۳۷۶۹۱ایضا،ص۔۳۷۷۱۳۱ایضا،ص۔۳۷۸۱۸ایضا،ص۔۳۷۹۱۴۶ایضا،ص۔۳۸۰۷۹ایضا،ص۔۳۸۱۹۵ایضا،ص۔۳۸۲۱۹ایضا،ص۔۳۸۳۷۹ایضا،ص۔۳۸۴۱۹ایضا،ص۔۳۸۵۴۹ایضا،ص۔۳۸۶

Page 926: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ےفرمان فتح پوری،ڈاکٹر،مضمون ،غالب ک کلام میں۔۳۸۷ور، ام،مشمول اردو ک چار بڑ شاعر،الوقار پبلی کیشنز،لا ہاستف ے ے ہ ہ

۱۸۹ء،ص۲۰۱۰۳غالب، دیوان غالب،ص۔۳۸۸۱۹ایضا،ص۔۳۸۹۔۳۹۰ ایضا۔۳۹۱ ایضا۔۳۹۲ ایضا۱۸۵ایضا،ص۔۳۹۳۱۷۵ایضا،ص۔۳۹۴۱۲۱ایضا،ص۔۳۹۵۸۹ایضا،ص۔۳۹۶۱۷۵ایضا،ص۔۳۹۷۵۶ایضا،ص۔۳۹۸۸ایضا،ص۔۳۹۹۳۹ایضا،ص۔۴۰۰۹۴ایضا،ص۔۴۰۱۳۷ایضا،ص۔۴۰۲۳ایضا،ص۔۴۰۳۹۹ایضا،ص۔۴۰۴۱۰۴ایضا،ص۔۴۰۵

Page 927: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

۲۰ایضا،ص۔۴۰۶۸۶ایضا،ص۔۴۰۷۴۹ایضا،ص۔۴۰۸۲۵ایضا،ص۔۴۰۹۱۶۱ایضا،ص۔۴۱۰۱۷۰ایضا،ص۔۴۱۱۱۰۷ایضا،ص۔۴۱۲۱۰۹ایضا،ص۔۴۱۳۱۱۰ایضا،ص۔۴۱۴۱۱۱ایضا،ص۔۴۱۵۱۱۹ایضا،ص۔۴۱۶۱۲۸ایضا،ص۔۴۱۷۱۶ایضا،ص۔۴۱۸۱۰۰ایضا،ص۔۴۱۹۱۲۸ایضا،ص۔۴۲۰۱۳۸ایضا،ص۔۴۲۱۱۳۹ایضا،ص۔۴۲۲۱۴۶ایضا،ص۔۴۲۳۱۵۴ایضا،ص۔۴۲۴۱۵۶ایضا،ص۔۴۲۵۱۷۸ایضا،ص۔۴۲۶

Page 928: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

۱۸۵ایضا،ص۔۴۲۷۱۸۷ایضا،ص۔۴۲۸۱۸۶ایضا،ص۔۴۲۹۱۸۷ایضا،ص۔۴۳۰۳ایضا،ص۔۴۳۱۱۴ایضا،ص۔۴۳۲۔۴۳۳ ایضا۲۶ایضا،ص۔۴۳۴۲۷ایضا،ص۔۴۳۵۳۰ایضا،ص۔۴۳۶۳۲ایضا،ص۔۴۳۷۶۳ایضا،ص۔۴۳۸۱۰۴ایضا،ص۔۴۳۹۱۸۸ایضا،ص۔۴۴۰۱۶۳ایضا،ص۔۴۴۱۱۶۴ایضا،ص۔۴۴۲۱۸۸ایضا،ص۔۴۴۳۱۸۷ایضا،ص۔۴۴۴۱۱۳ایضا،ص۔۴۴۵۱۴۲ایضا،ص۔۴۴۶۸۲ایضا،ص۔۴۴۷

Page 929: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

۲۲ایضا،ص۔۴۴۸۳۲ایضا،ص۔۴۴۹۱۰۴ایضا،ص۔۴۵۰۱ایضا،ص۔۴۵۱۸۱ایضا،ص۔۴۵۲۱۱۱ایضا،ص۔۴۵۳۴۱ایضا،ص۔۴۵۴۱۶ایضا،ص۔۴۵۵۔۴۵۶ ایضا۱۹ایضا،ص۔۴۵۷۲۰ایضا،ص۔۴۵۸۲۵ایضا،ص۔۴۵۹۔۴۶۰ ایضا۳۱ایضا،ص۔۴۶۱۴۶ایضا،ص۔۴۶۲۱۲۸ایضا،ص۔۴۶۳۷۰ایضا،ص۔۴۶۴۔۴۶۵ ایضا۷۲ایضا،ص۔۴۶۶۷۳ایضا،ص۔۴۶۷۵ایضا،ص۔۴۶۸

Page 930: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

۳۲ایضا،ص۔۴۶۹۷۸ایضا،ص۔۴۷۰۳۳ایضا،ص۔۴۷۱۷۲ایضا،ص۔۴۷۲۸۰ایضا،ص۔۴۷۳۹۱ایضا،ص۔۴۷۴۹۳ایضا،ص۔۴۷۵۴۶ایضا،ص۔۴۷۶۸۴ایضا،ص۔۴۷۷۴۱ایضا،ص۔۴۷۸۱۰۸ایضا،ص۔۴۷۹۱۶۱ایضا،ص۔۴۸۰۱۳۵ایضا،ص۔۴۸۱۱۴۴ایضا،ص۔۴۸۲۔۴۸۳ ایضا۷۱ایضا،ص۔۴۸۴

ارم،ص۔۴۸ڈ ہقدرت نقوی،سید،نقط آغاز بحرالفصاحت،جلد چ ۵ہ۱۴۳عصمت جاوید، نئی اردو قواعد،ص۔۴۸۶ر،ص۔۴۸۷ ہغالب، نوائ سروش،شارح م ۸۹۳ے۱۰۸غالب، دیوان غالب،ص۔۴۸۸۱۵۴ایضا،ص۔۴۸۹

Page 931: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

۱۸۸ایضا،ص۔۴۹۰۱۰۸ایضا،ص۔۴۹۱۱۲۳ایضا،ص۔۴۹۲۱۲۴ایضا،ص۔۴۹۳۱۲۶ایضا،ص۔۴۹۴۱۷۵ایضا،ص۔۴۹۵۶ایضا،ص۔۴۹۶۱۸۷ایضا،ص۔۴۹۷۹۳ایضا،ص۔۴۹۸۴۳ایضا،ص۔۴۹۹۱۳۱ایضا،ص۔۵۰۰۱۷۸ایضا،ص۔۵۰۱۳۶ایضا،ص۔۵۰۲۱۷۰ایضا،ص۔۵۰۳۔۵۰۴ ایضا۱۴۹ایضا،ص۔۵۰۵۹۴ایضا،ص۔۵۰۶۸۹ایضا،ص۔۵۰۷۱۷۸ایضا،ص۔۵۰۸۲ایضا،ص۔۵۰۹۹۴ایضا،ص۔۵۱۰

Page 932: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

۴۸ایضا،ص۔۵۱۱۹۰ایضا،ص۔۵۱۲۔۵۱۳ ایضا۹۴ایضا،ص۔۵۱۴۱۱۳ایضا،ص۔۵۱۵۲۱۲ایضا،ص۔۵۱۶،ص۔۵۱۷ ہغالب،نسخ حمیدی ۲۸۸ہ۲۸غالب،دیوان غالب،ص۔۵۱۸،ص۔۵۱۹ ہغالب،نسخ حمیدی ۱۱۱ہ۳۸غالب، دیوان غالب،ص۔۵۲۰۴۰ایضا،ص۔۵۲۱۵۳ایضا،ص۔۵۲۲۶۶ایضا،ص۔۵۲۳۱۷۸ایضا،ص۔۵۲۴۱۸۷ایضا،ص۔۵۲۵۱۴۳ایضا،ص۔۵۲۶۔۵۲۷ ایضا۱۹ایضا،ص۔۵۲۸۹۳ایضا،ص۔۵۲۹۱۳۱ایضا،ص۔۵۳۰۵۷ایضا،ص۔۵۳۱

Page 933: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

۸۶ایضا،ص۔۵۳۲۶ایضا،ص۔۵۳۳۱۴۶ایضا،ص۔۵۳۴۱۶۷ایضا،ص۔۵۳۵۱۰۹ایضا،ص۔۵۳۶۔۵۳۷ ایضا۱۲۷ایضا،ص۔۵۳۸۔۵۳۹ ایضا۱۲۹ایضا،ص۔۵۴۰۶۸ایضا،ص۔۵۴۱۶۳ایضا،ص۔۵۴۲،ص۔۵۴۳ ہغالب،نسخ حمیدی ۳ہ۱۷۵غالب، دیوان غالب،ص۔۵۴۴۱۹ایضا،ص۔۵۴۵۹۰ایضا،ص۔۵۴۶۱۳ایضا،ص۔۵۴۷۷۰ایضا،ص۔۵۴۸۳۶ایضا،ص۔۵۴۹۵ایضا،ص۔۵۵۰۱۱ایضا،ص۔۵۵۱۲۱ایضا،ص۔۵۵۲

Page 934: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

۴۶ایضا،ص۔۵۵۳۷۲ایضا،ص۔۵۵۴۱۰ایضا،ص۔۵۵۵۱۷۰ایضا،ص۔۵۵۶،ص۔۵۵۷ ہغالب،نسخ حمیدی ۱۶۷ہ۱۱ایضا،ص۔۵۵۸۸۲ایضا،ص۔۵۵۹۸۷ایضا،ص۔۵۶۰۱۷۶ایضا،ص۔۵۶۱۸۸ایضا،ص۔۵۶۲۳۲ایضا،ص۔۵۶۳۸ایضا،ص۔۵۶۴۳۲ایضا،ص۔۵۶۵۱۲۸ایضا،ص۔۵۶۶۶۸ایضا،ص۔۵۶۷۸ایضا،ص۔۵۶۸۹۰ایضا،ص۔۵۶۹۱۷۸ایضا،ص۔۵۷۰۱۷۷ایضا،ص۔۵۷۱۱۸۲ایضا،ص۔۵۷۲۳۱ایضا،ص۔۵۷۳

Page 935: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

۱۵۵ایضا،ص۔۵۷۴۵۰ایضا،ص۔۵۷۵۱۴۵ایضا،ص۔۵۷۶۱۲۷ایضا،ص۔۵۷۷۱۲۶ایضا،ص۔۵۷۸۹۰ایضا،ص۔۵۷۹۳۲ایضا،ص۔۵۸۰۸ایضا،ص۔۵۸۱۱۴۱ایضا،ص۔۵۸۲۱۰۹فاروقی،شمس الرحمن، ڈاکٹر، شعر شور انگیز،جلدسوم،ص۔۵۸۳۲۰۵غالب،دیوان غالب،ص۔۵۸۴یم غالب،ص ۔۵۸۵ ۲۸۸ہفاروقی،شمس الرحمن، ڈاکٹر،تف۱۰۵ایضا،ص۔۵۸۶۲۴۰ایضا،ص۔۵۸۷۹۴غالب،دیوان غالب،ص۔۵۸۸۷۰ایضا،ص۔۵۸۹۳۱ایضا،ص۔۵۹۰۸۷ایضا،ص۔۵۹۱۷۷ایضا،ص۔۵۹۲۷۵ایضا،ص۔۵۹۳۱۳۱ایضا،ص۔۵۹۴

Page 936: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

۸۰ایضا،ص۔۵۹۵۷۹ایضا،ص۔۵۹۶۱۸۲ایضا،ص۔۵۹۷۳۶ایضا،ص۔۵۹۸۱۰۹ایضا،ص۔۵۹۹۸۱ایضا،ص۔۶۰۰۱۴۷عصمت جاوید، نئی قواعد اردو،ص۔۵۰۱۷۴غالب،دیوان غالب،ص۔۶۰۲۷۲ایضا،ص۔۶۰۳۱۹ایضا،ص۔۶۰۴ ےمحمد آفتاب احمد،ڈاکٹر، اردو قواعد واملاک بنیادی اصول )جلد۔۶۰۵

۱۷۴ء،ص۱۹۹۴اول(،نمل یونیورسٹی،اسلام آباد،غالب،دیوان غالب،۔۶۰۶حالی،یادگارغالب،ص۔۶۰۷شمس الرحمن فاروقی۔۶۰۸۱۸۸ایضا،ص۔۶۰۹،مشمول۔۶۱۰ ج ہابوالکلام قاسمی، ڈاکٹر،مضمون، غالب کاشعری ل ہ ہ

۹۵تنقیدی تناظرات،ص۱۹۱۔۱۹۲عصمت جاوید، نئی قواعد اردو،ص۔۶۱۱ہغالب،غالب ک خطوط، جلداول مرتب خلیق انجم،ص۔۶۱۲ ۲۶۲ے۱۲۳فرمان فتح پوری،ڈاکٹر، تمناکادوسرا قدم اور غالب،ص۔۶۱۳

Page 937: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

غالب،دیوان غالب،ص۔۶۱۴ایضا،ص۔۶۱۵ایضا،ص۔۶۱۶۱۸۷عصمت جاوید، نئی قواعداردو،ص۔۶۱۷۳غالب،دیوان غالب،ص۔۶۱۸۷۷ایضا،ص۔۶۱۹۱۷۱ایضا،ص۔۶۲۰۸۲ایضا،ص۔۶۲۱۸۰ایضا،ص۔۶۲۲۱۹ایضا،ص۔۶۲۳۱۷۰ایضا،ص۔۶۲۴۱۹۹ایضا،ص۔۶۲۵۱۵عصمت جاوید، نئی قواعداردو،ص۔۶۲۶۱۶ایضا،ص۔۶۲۷۔۶۲۸ ایضا۱۸۸غالب،دیوان غالب،ص۔۶۲۹۵۷ایضا،ص۔۶۳۰یم غالب،ص ۔۶۳۱ ۱۰۹۔۱۰۰ہفاروقی،شمس الرحمن ، ڈاکٹر، تف۱۱۰ایضا،ص۔۶۳۲۲۱۶وارث علوی، ص۔۶۳۳، بانگ درا،کلیات اقبالاردو،ص۔۶۳۴ ۲۶۔۲۷ہمحمداقبال،علام

Page 938: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

۱۳۱عبدالحق،مولوی، قواعد اردو،ص۔۶۳۵۷۱۔۷۲نارنگ،گوپی چند،ڈاکٹر، اردو زبان اور لسانیات،ص۔۶۳۶۷۷ایضا،ص۔۶۳۷۱۰۱غالب،دیوان غالب،ص۔۶۳۸۱۷۸ایضا،ص۔۶۳۹۴۷ایضا،ص۔۶۴۰۳۰ایضا،ص۔۶۴۱۹۰ایضا،ص۔۶۴۲۱۰۴ایضا،ص۔۶۴۳۱۴۶ایضا،ص۔۶۴۴۱۰۴ایضا،ص۔۶۴۵۱۸۵ایضا،ص۔۶۴۶۶۴ایضا،ص۔۶۴۷۳۳ایضا،ص۔۶۴۸ ےرشیدحسن خاں، زبان اور قواعد ،قومی کونسل برائ فروغ اردو۔۶۴۹

لی، تیسرا ایڈیشن، لی،د ہزبان د ۲۴۵ء،ص۲۰۰۱ہ۱۷۰نارنگ،گوپی چند،ڈاکٹر، اردو زبان اور لسانیات،ص۔۶۵۰۹۵غالب،دیوان غالب،ص۔۶۵۱۶۴ایضا،ص۔۶۵۲۱۱۵ایضا،ص۔۶۵۳۱۲۵ایضا،ص۔۶۵۴

Page 939: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

۲۶ایضا،ص۔۶۵۵۱۲۳ایضا،ص۔۶۵۶۱۳۲عبدالحق،مولوی،قواعد اردو،ص۔۶۵۷۲۹غالب،دیوان غالب،ص۔۶۵۸۴۳ایضا،ص۔۶۵۹۳۶ایضا،ص۔۶۶۰۳۴ایضا،ص۔۶۶۱۱۵۲ایضا،ص۔۶۶۲۱۴۲ایضا،ص۔۶۶۳۱۳عبدالحق،مولوی،قواعد اردو،صڑ۔۶۶۴۲غالب،دیوان غالب،ص۔۶۶۵۱۱۴ایضا،ص۔۶۶۶۱۸۸ایضا،ص۔۶۶۷۱۲۴ایضا،ص۔۶۶۸۲۳ایضا،ص۔۶۶۹۱۲۳ایضا،ص۔۶۷۰۳۴ایضا،ص۔۶۷۱۱۲۶ایضا،ص۔۶۷۲۱۱۶ایضا،ص۔۶۷۳۱۴۲ایضا،ص۔۶۷۴۹۰ایضا،ص۔۶۷۵

Page 940: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

۳۹ایضا،ص۔۶۷۶۱۸۳ایضا،ص۔۶۷۷۹۸ایضا،ص۔۶۷۸۱۳۴عبدالحق،مولوی،قواعد اردو،ص۔۶۷۹۸۹غالب،دیوان غالب،ص۔۶۸۰۱۸۷ایضا،ص۔۶۸۱۱۰۵ایضا،ص۔۶۸۲۴۸ایضا،ص۔۶۸۳۱۰۰ایضا،ص۔۶۸۴۱۰۵ایضا،ص۔۶۸۵۳۴ایضا،ص۔۶۸۶۳۸ایضا،ص۔۶۸۷۱۸۷ایضا،ص۔۶۸۸۱۲۱ایضا،ص۔۶۸۹۱۲۹ایضا،ص۔۶۹۰۱۳۶عبدالحق،مولوی،قواعد اردو،ص۔۶۹۱۹۸غالب،دیوان غالب،ص۔۶۹۲۴۶ایضا،ص۔۶۹۳۱۸۸ایضا،ص۔۶۹۴۱۷۷ایضا،ص۔۶۹۵۷۲ایضا،ص۔۶۹۶

Page 941: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

۱۳۶عبدالحق،مولوی،قواعد اردو،ص۔۶۹۷۱۲۳غالب،دیوان غالب،ص۔۶۹۸۳۱ایضا،ص۔۶۹۹۱۱۱ایضا،ص۔۷۰۰۹۵ایضا،ص۔۷۰۱۱۳۸عبدالحق،مولوی،قواعد اردو،ص۔۷۰۲۱۰۴غالب،دیوان غالب،ص۔۷۰۳۱۵۴ایضا،ص۔۷۰۴۱۵۳ایضا،ص۔۷۰۵۱۵۴ایضا،ص۔۷۰۶۸ایضا،ص۔۷۰۷۱۹ایضا،ص۔۷۰۸۱۴۴ایضا،ص۔۷۰۹۷۱ایضا،ص۔۷۱۰۷۲ایضا،ص۔۷۱۱۱۳۸عبدالحق،مولوی،قواعد اردو،ص۔۷۱۲۴۸غالب،دیوان غالب،ص۔۷۱۳۸۱ایضا،ص۔۷۱۴۱۵۶ایضا،ص۔۷۱۵۱۳۶ایضا،ص۔۷۱۶۱۳۸عبدالحق،مولوی،قواعد اردو،ص۔۷۱۷

Page 942: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

۶۷غالب،دیوان غالب،ص۔۷۱۸۱۳۶ایضا،ص۔۷۱۹۱۳۶ایضا،ص۔۷۲۰۱۳۶ایضا،ص۔۷۲۱۱۳۶ایضا،ص۔۷۲۲۱۳۶ایضا،ص۔۷۲۳۱۳۶ایضا،ص۔۷۲۴۱۳۸عبدالحق،مولوی،قواعد اردو،ص۔۷۲۵۶۷غالب،دیوان غالب،ص۔۷۲۶۳۳ایضا،ص۔۷۲۷۲۹ایضا،ص۔۷۲۸۳۸ایضا،ص۔۷۲۹۲۴ایضا،ص۔۷۳۰۳۹ایضا،ص۔۷۳۱۴۳ایضا،ص۔۷۳۲۳۹ایضا،ص۔۷۳۳۳۰ایضا،ص۔۷۳۴۵۳ایضا،ص۔۷۳۵۱۸۷ایضا،ص۔۷۳۶۷۳ایضا،ص۔۷۳۷۱ایضا،ص۔۷۳۸

Page 943: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

۷۹ایضا،ص۔۷۳۹۷۹ایضا،ص۔۷۴۰۱۱ایضا،ص۔۷۴۱۶۸ایضا،ص۔۷۴۲۴۹ایضا،ص۔۷۴۳فرمان فتح پوری،ڈاکٹر، مضمون غالب کاانداز فکر اور استقبال۔۷۴۴ %

ےفردا مشمول اردو ک چار بڑ شاعر،ص ے ۱۶۵ہ

Page 944: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ہباب پنجم:حاصل مطالع

ہکائنات ک دیگر سربست رازوں کی طرح غالب کا فن بھی ب پنا ے ہ ےغالب شناسی کی روایت ڈیڑھ صدی س زائد ےامکانات کا امین ہے۔

ےعرص پر محیط اور ب پایاں تحقیقی و تنقیدی سرمای اپن دامن میں ہ ے ہے ے

Page 945: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

د غالب س ل کرتاحال محققین،ناقدین اور وئ ع ےسمیٹ ے ہ ہے۔ ے ہ ےیں ہشارحین ،غالب ک فکر و فن کی ان گنت کڑیاں دریافت کر چک ے ے

ےاورن ک اسلوب شعری اور زبان وبیان کی و رمزیت جو ان ک اپن ے ہ ےی ،ان کی وفات ک بعد اس ک نوع د میں پرد تجرید میں مستور ر ےع ے ہ ہ ہ

یں لیکن غالب ن اس کثیر المعنویت لو منظرعام پر لائ جار ےب نوع پ ے ہ ہے ے ہ ہر مطالع غالب ک بعد تشنگی ر س مالا مال کیا ک ےک ایس جو ہ ہ ہ ہے ے ہ ے ے

وجاتی بقول ڈاکٹر شان الحق حقی: ہے۔کچھ اور دوچند ہ

چان ی بھی ک اس میں نئ رموز و نکات نکلت ے’’بڑ ادب کی ایک پ ے ہ ہے ہ ہ ےوتی ک و کیا ک گیا یں ہے۔چل آئیں بعض اوقات شاعر کو بھی خبر ن ہہ ہ ہ ہ ہ ۔ ے

یں جن ک مضمرات ےمبد غیب س کچھ ایس سربست پیغام بھی آت ہ ے ہ ے ے(‘‘ ۔آگ چل کر کھلیں… (۱ے

ہہکلام غالب کی رمزیت وت داری ،زبان و بیان کی ندرت اوراسلوبر دور ک قاری س اپنارشت جوڑن میں کامیاب ےشعری کی نادر کاری ہ ے ے ہ ہ

: یں ک ن میں حق بجانب ہوجاتی ڈاکٹر عبادت بریلوی ی ک ہ ے ہ ہ ہے۔ ہ

لو دار کیفیت ہے’’غالب کی شخصیت اور شاعری میں کچھ ایسی پ ہن اور نئ لوؤں پر کچھ نئی باتیں ک ر دور میں اس ک مختلف پ ےک ے ہ ہ ے ہ ہ

میش باقی ر گی…‘‘) ہےخیالات پیش کرن کی گنجائش ہ ہ (۲ے: ہغالب ن اپنی شاعری کی بابت ی دعوی کر ک ک ے ہ ے

ےگنجین معنی کا طلسم اس کو سمجھی ہ

ےجو لفظ ک غال مر اشعار میں آو ) ے ب� (۳ہغالب کامذکور یم غالب کو ایک مسلسل عمل بنادیا ہتحقیق و تف ۔ ہے ہاں ن غالب ن ی م کرن کاموجب بنا ہشعر موضوع زیر تحقیق کوبنیاد فرا ہ ے ۔ ے ہ

ارت س لفظ ےصرف اپن نظری فن کی عکاسی کی بلک بڑی م ہ ہ ہے ہ ے’’گنجین معنی ک طلسم‘‘کی عقد ہکارشت معنی س بھی جوڑا ے ہ ۔ ہے ے ہ

یں مطالع غالب میں عمر صرف کرن ک باوجود ےکشائی آسان بات ن ے ہ ۔ ہن الفاظ ک بنددریچ ی ر جاتا ےغالب شناسی کادعوی محض دعوی ے ہ ہے۔ ہ ہی ٹوٹتا تحقیق ی معنی کا طلسم یں اورن وت ہے۔مکمل طور پر وا ہ ہ ہ ہ ے ہ

Page 946: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

وئ ی تسلسل غالب کی دریافت ک سفر کوجاری و ساری رکھ ہےکای ے ہ ے ے ہ’’کلام غالب ہے۔اور اسی میںغالب کی عظمت اورآفاقیت کاراز مضمر یم غالب ک اس طویل سلسل ‘‘ بھی تف ےکالسانی و اسلوبیاتی مطالع ے ہ ہاس تحقیقی مطالع کا ماحصل درج ذیل نکات کی ےکی ایک کڑی ۔ ہے

ہے۔صورت میں سمیٹا جاسکتا

ےاس تحقیقی کاوش میں تاثراتی حوالوں کی بجائ ٹھوس لسانیر زمان کااپناتحقیقی شعور اور د اور ر ع د کوبنیاد بنایاگیا کیوںک ےشوا ہ ہ ہ ہ ہے ہ

مکنار جوںجوں زمان علمی و ادبی ترقیات س وتا ہتنقیدی تناظر ے ہ ۔ ہے ہموجود صدی میں یں ون لگت ی ک نئ دریچ وا ہوتا علم وآگ ۔ ہ ے ے ہ ے ے ے ہ ہے ہ

سائنسی ترقیات ک نتیج یں ور ےادبی تحقیق ک زاوی بھی تبدیل ے ۔ ہ ہے ہ ے ےےمیں تحقیقی سطح پر لسانیات واسلوبیات ک حوال س ادب پاروں ے ےمیت میں ی بالخصوص لسانیات کی ا ہکی تشریح وتوضیح کی جار ہے ہادبا وشعرا کی زبان ک تکنیکی مسائل کو ا ور ےروز افزوں اضاف ۔ ہے ہ ہ ہ

ا ڈاکٹر عطش درانی کی رائ میں: ےسائنٹیفک بنیادوں پر پرکھا جا ر ہے۔ ہ

لو کی یں زیاد اب لسانی پ ہ’’ادبی تحقیق محض تاثراتی حوالوں س ک ہ ہ ے… ادبی تحقیق کو سائنسی تحقیق ک مقابل ی و ر ےطرف منتقل ے ہے ہ ہ

اں جو کمی یں تاک ادبی محقق ک ی و ر ہمیں لان ک لی کوششیں ے ہ ہ ہ ہ ے ے ے( ‘‘ ، اس دور کیا جا سک ی و ر ے۔محسوس ے ہے ہ (۵ہ

، لسانی پیچیدگیاں ا ور ، تکنیک ہےادب کی اپنی ایک سائنس ہےاگرچ ادبیات اور ادب پاروں کی زبان علم یں ہاسلوبیاتی ت داریاں ۔ ہ ہہ

یں لیکن ادب پاروں میں زبان و بیان کی جو ہلسانیات کامرکزی موضوع نیں، اسالیب بیان کاتنوع ملتا ، لفظ کو برتن ک ےبوالعجبیاں ملتی ے ہے ہ

یں انھیں لسانی سطح پر کسی طور نظر انداز ہلامحدود امکانات ملت ےیں کیاجاسکتا ڈاکٹر گوپی چند نارنگ لسانی مطالعات کی ضرورت اور ۔ن ہ

یں: وئ لکھت میت باور کرات ہا ے ے ہ ے ہ

یں ۔’’لسانیات میں روز بروز معلومات ک نئ افق سامن آ ر ہ ہے ے ے ےےلسانیات کی دنیا تجرب کی دنیا اس س زبان ک مطالع میں بیش ے ے ہے۔ ے

ا مدد لی جا سکتی اگر اردو جدید دور ک تقاضوں کو پورا کرنا ےب ہے۔ ہ

Page 947: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

تی تو اس کو مستقبل میں لسانیات س زیاد س زیاد استفاد ہچا ہ ے ہ ے ہے ہ( ‘‘ و گا ۔کرنا (۷ہ

(،Morphologyزبان اور اسلوب کی تشکیل میں لفظیات ) ( اور صرفیات و نحویاتPhonology(، صوتیات )Semanticsمعنیات )

(Syntaxجیس خالص لسانی مسائل کی توضیح اور ادب پاروں میں )ے ادب ۔ان عناصر کی کارفرمائی ’’لسانیات جدید‘‘ کامرکزی موضوع ہے

وتی بلک اس ہک آئین میں ن صرف زبان ک ارتقا کی داستان مضمر ہے ہ ے ہ ے ےذیب وروایات ہزبان ک بولن اور لکھن والوں کاذوق جمال، ت ے ے ے

لسانی و اسلوبیاتی مطالعات ہے۔اوراجتماعی شعور کاعکس بھی جھلکتاوئ راقم الحروف ن ’’کلام غالب ک میت کو مرکزنگا بنات ےکی ا ے ے ہ ے ہ ہ

اس تحقیق ‘‘ کو موضوع تحقیق قرار دیا ہے۔لسانی و اسلوبیاتی مطالع ے’’مجموع اردو‘‘ میں یں ک غالب ن اپن م ک سکت ہکی روشنی میں ے ے ہ ہ ے ہہ ہ

یں، ان کا تجزیاتی ہلسانی و اسلوبیاتی سطح پر جو نت نئ تجربات کی ے ےہے۔مطالع ن صرف لسانیات بلک غالبیات میں بھی ایک نئ باب کا اضاف ہ ے ہ ہ ہ

ل زبان کی فارسی زبان پر انھیں ا ہغالب ایک ذولسانین شاعر تھ ے۔ےسی دسترس تھی اسی لی ابتدا میں و اردو شاعری ک مقابل میں ے ہ ے

ےاپنی فارسی شاعری کو سرمای افتخار سمجھت تھ یعنی: ے ہ

ائ رنگ رنگ ےفارسی بیں تاب بینی نقش ہ ہ

ےب گذر از مجموع اردو ک ب رنگ من است ) ہ ہ (۶ہو گئ ک زبان ریخت میں بھی ی و اس رمز س واقف ہلیکن جلد ہ ے ہ ے ہ ہاں بھی ان کی نادر کار طبع ہان کا رنگ سخن’’رشک فارسی‘‘ اور ی ہ ہےےن زبان دانی س زبان سازی تک تمام مراحل ب حسن و خوبی ط کی ے ہ ے ے

ون کا دعوی بھی کرت ‘‘ ک ’’رشک فارسی‘‘ ےیں اسی لی ’’ریخت ے ہ ے ہ ے ۔ ہ: ےنظر آئ

و رشک فارسی؟ ہجو ی ک ک ریخت کیوں کر ہ ہ ہے ہ

ہگفت غالب ایک بار پڑھ کر اس سنا ک یوں ) ے (۷ہ

Page 948: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ہغالب کا’’دیوان اردو‘‘ زبان اور اسالیب شعری ک فن کاران استعمال کا ےاد ک قائل تھ انھوں ن ےحسین امتزاج و تقلید ک مقابل میں اجت ے۔ ے ہ ے ے ہ ۔ ہے

ےلسانی واسلوبیاتی سطح پر ارد غزل کو نئ امکانات س روشناس ےادات پر مبنی ایک ایسا نیا شعری نظام وضع ہکرایا غالب ن فنی اجت ے ۔

ےکیاجس میں نئی لسانی تشکیلات،نئی لفظیات،نئی معنیات،نئ عروضیادات، نئی سوچ، نئی زبان ،نئ اسالیب اوردیگر محسنات شعری کی ےاجت ہر حرف کی قدر ر لفظ اور ہکارفرمائی و اپنی شاعری میں آن وال ہ ے ے ہ ہے

ر لفظ کوطلسم معنی میں اسیر کرن ک ےوقیمت س آگا تھ اور ے ہ ے ہ ےاں تھ ے۔خوا ہ

‘‘ ہموضوع تحقیق یعنی’’کلا م غالب کالسانی و اسلوبیاتی مطالع: ہےکاتحقیقی مواد بنیادی طوپر تین حصوں میں منقسم

مبادیات لسانیات و اسلوبیات کی توضیحاول:ادات کاتجزیدوم: ہغالب ک لسانی شعور اور لسانی اجت ہ ے

ےاسلوبیات ک جدید تنقیدی تناظر کی روشنی میں کلام غالبسوم:یم ہکی تف

ےموضوع تحقیق ک ابتدائی دو ابواب لسانیات و اسلوبیات ک ےاں تفصیل کی بجائ اجمال س کام لیت یں ی ےتعارفی مطالع پر مبنی ے ے ہ ہ ے

ےوئ مبادیات لسانیات کی وضاحت کی گئی ،لسانی مطالع کی ہے ے ہج پر روشنی ڈالی گئی ادب میں لسانی مطالعات کی ہے۔حدود ومنا ہمیت بیان کرن ک ساتھ ساتھ جدیدلسانی رجحانات اور ےضرورت وا ے ہ

ون والی لسانی نیز ادبیات ک حوال س ےلسانی امور کاتجزی کیاگیا ہ ے ے ے ہے۔ ہےتحقیق کی روایت پر بھی روشنی ڈالی گئی تاک اس تجزیاتی مطالع ہ ہےے۔کی روشنی میںزبان غالب کی رنگارنگی تک رسائی حاصل کی جاسک

وئ دوسر باب میں ےمذکور طریق کار کو برقرار رکھت ے ہ ے ہ ہہےاسلوب،اسلوبیات اور اسلوبیاتی تنقید وتحقیق کو محور مطالع بنایاگیا ہ

ےاسلوب کی تعریف وتوجیح ،تشکیل اسلوب ک بنیادی ۔ ےعناصر ،اسلوبیاتی مطالع کی حدود اور ادب میں اسلوبیاتی تنقید و

Page 949: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ےتحقیق کی روایت کاتجزی پیش کیاگیا اسلوبیاتی تنقید پر کی جان ے ہے۔ ہہوال اعتراضات کابھی مختصرا جائز لیاگیا تاک ان تمام مباحث کی ہے ہ ے

ے۔روشنی میں اسلوبیات غالب ک تعین ک مرحل کو ط کیاجاسک ان ے ے ے ےمیت اور حیثیت جو فن قصید ی ا ہدونوں ابواب کی مقال میں و ہے ہ ہ ے

وتی یعنی ان دو ابواب کی روشنی میں اصل موضوع ہےمیں’’گریز’’کی ہہتک رسائی کاسفر آسان بنان کی کوشش کی گئی تاک غالب کی ہے ے

ہلسانیات اور اسلوبیات کی حدودکاتعین کرن میں خاطر خوا مدد لی ےے۔جاسک

ےاس تحقیقی مقال کاتیسرا باب غالب ک لسانی شعور اور لسانی ےادات کاتجزی کرن ک لی مختص کیاگیا غالب ایک پخت لسانی ہاجت ہے۔ ے ے ے ہ ہ

د کی زبان ریخت کی کم مائیگی کومحسو ہشعور ک مالک تھ و اپن ع ہ ے ہ ے ےت تھ جو زبان فارسی وئ ایک ایسی نئی زبان خلق کرنا چا ےس کرت ے ہ ے ہ ےو ار و ابلاغ کی تمام تر صورتوں پر حاوی و، اظ ۔کی طرح پخت ومحکم ہ ہ ہ ہ ہے۔غالب زبان سازی کی اس کوشش میں بڑی حد تک کامیاب ر غالب

۔کااردو کلام زبان کی ترقی وارتقا میں سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہےادی د ک لسانی ورث پر اکتفا کرن کی بجائ اپنی اجت ہانھوں ن اپن ع ے ے ے ے ہ ے ے

وئ زبان ک لسانی امکانات کوٹٹولا اور ےصلاحیتوں کو بروئ کار لات ے ہ ے ےر لسانیات کی طرح لسانی ارتقا ک عمل ےایک باشعور زبان دان اور ما ہ

۔کو تیز تر کر دیا

م غالب کامطالع محض ایک ہاس تحقیقی کاوش ک نتیج میں ہ ے ےر لسانیات کی حیثیت س بھی یں بلک پخت کار ما ی ن ےشاعر اور ادیب ہ ہ ہ ہ ہ

مقام حیرت ک غالب جیسا زیرک ودانا، نابغ روزگار یں ہکر سکت ہ ہے ۔ ہ ےمت و سکت ہاپن وقت اور زمان س کس حد تک آگ دیکھن کی ے ے ے ے ے

ےرکھتاتھا ک لسانیات واسلوبیات جیس جدید تر تصورات ،جن کی تشکیل ہل ن صرف ان غالب ن صدیوں پ یم محض نصف صدی کا قص ہو تف ے ہ ے ۔ ہے ہ ہمیت کو سمجھابلک تمام لسانی و اسلوبیاتی رموز و ہکی ضرورت اور ا ہر بھی کیا علمی سطح پر ۔غوامض پر علمی بلک عملی گرفت کا مظا ہ ہ ہیں ہدیکھاجائ تو غالب ک مکاتیب ایس لسانی مباحث س بھر پڑ ے ے ے ے ے ے

ےجن میں و فن زبان دانی ک لطیف ترین رموز و نکات کی وضاحت ہ

Page 950: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

یںاور اسلوب سازی ک نازک موڑ اپن دوستوں اور تلامذ ہکرت ے ے ہ ے‘‘ میں ان یں باب سوم یعنی’’ کلام غالب کالسانی مطالع ہکوسمجھات ۔ ہ ے

ی کی گئی جن کی بابت غالب ایک م لسانی مسائل کی نشان د ہےا ہ ہےواضح نقط نظر رکھت تھ بالخصوص تذکیر و تانیث ،واحد جمع، اسماو ے ہ

نمااصول، ، اشتقاقیات، فن لغت نویسی ک ر ہصفات، روزمر محاور ے ہ ہ ےعلم عروض کی نزاکتیں، رموز املا اور دیگر لسانی تشکیلات ک ذیل

یں ۔میں مکاتیب غالب س اقتباسات اخذ کی گئ ہ ے ے ے

ل ہغالب لسانی مسائل ک معامل میں کوران بجائ تحقیق اور ا ے ہ ے ےےزبان کی اسناد کو معتبر خیال کرت تھ غالب ک لسانی شعور کی ے۔ ے

نگ اور لغت نویسی س ان کی ےپختگی کوسمجھن ک لی اور فر ہ ے ے ےان‘‘ اور’‘’ ور تصنیف’’ قاطع بر ہدلچسپی ک سلسل میں ان کی مش ہ ہ ے

ہبیان غالب‘‘ میں موجود ان کی علمی نظریات س بھی استفاد ےیں بلک فن لغت نویسی ک ی ن ی محض ایک ادبی معرک ےکیاگیا ہ ہ ہ ہ ہ ۔ ہے

اس ادبی معرک نمااصول ط کرن کی ایک گراں قدر کاوش بھی ےر ۔ ہے ے ے ہلی بار لسانی مباحث کی باریکیوں س ےک نتیج میں ادبی دنیاپ ہ ے ے

ل زبان کی اسناد اور تحقیقی نگ اور لغت نویسی میں ا وئی، فر ہآشنا ہ ہم سمجھا جان لگا ۔نقط نگا کو ا ے ہ ہ ہ

ہغالب کی شاعران عظمت کی دلیل ی ک انھوں ن ن صرف ے ہ ہے ہ ہ ہلسانی رموز ونکات پرعلمی بحثیں اٹھائیں بلک عملا اپنی شاعری میںادات ک مکمل و منفرد نمون بھی پیش کی اس سلسل ےلسانی اجت ۔ ے ے ے ہ

یں اور ہمیں غالب ک اردو دیوان س ایسی امثال بکثرت اخذ کی گئی ے ےےغالب کی زبان سازی پر مفصل تحقیق کی گئی غالب ک لسانی ۔ ہے

ادات ک ذیل میں تراکیب سازی ، لسانی تشکیلات، روزمر محاور ہاجت ہ ے ہہکی برجستگی، تشبی واستعار کی ندرت، تلمیحات کی رنگارنگی، علائم ہ

ہہو رموز اور قول محال کی ت داری،املائی امتیازات اور دیگر لسانیہے۔امکانات کومنظر عام پر لایاگیا

موضوع زیر بحث کاچوتھا باب یعنی’’ کلام غالب کااسلوبیاتیل مشرق س میت کاحامل اسلوبیات کاتصور ا ‘‘ کلیدی ا ےمطالع ہ ۔ ہے ہ ہ

ےمغرب س مستعار لیا اگرچ مشرقی شعریات میںشاعری ک فنی ہ ہے ے

Page 951: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

یں لیکن ی کی روشنی میں ط کی جات ر ہمحاسن اسلوب ہے ے ے ے ہرین زبان ک فنی محاسن کو خالصتا سائنسی ےاسلوبیات ک مغربی ما ہ ے

اسلوبیات دراصل یں اں نظر آت ۔بنیادوںپر استوار کرن ک خوا ہ ے ہ ے ےہوضاحتی اور اطلاقی لسانیات کی ایک شاخ جس میں اسلوب کا تجزی ہے

ےلسانی نقط نظر س کیاجاتا تاک فن پار کی تاثراتی و جمالیاتی ہ ہے ے ہم کی جاسک اور ےتفسیر ک برعکس تحقیق کو سائنٹفک بنیادفرا ہ ے

اں تشکیل ہاسلوب ک لسانی پس منظر کومنظر عام پر لایاجاسک ی ے۔ ےہاسلوب ک عمل میں زبان کامطالع لفظیاتی، معنیاتی، صوتیاتی اور ےاسلوبیات ک تناظر جدید کومدنظر ےصرفی ونحوی سطح پر کیاجاتا ہے۔

وئ کلام غالب ک اسلوبیاتی مطالع کومزید چار ذیلی ابواب ےرکھت ے ے ہ ےہےمیں تقسیم کیاگیا یعنی:

لفظیات کلام غالبالف:معنیات کلام غالب:ہبصوتیات کلام غالبج:صرفیات ونحویات کلام غالبد:

ےاسلوبیات ک مغربی تصور ک برعکس غالب ک اسلوبیاتی ے ےہےمطالع کومشرقی طرز احساس کی روشنی میں تحریر کیاگیا اور ے

ہےادب کوسائنس بنان کی شعوری کوشش س قصدا اجتناب برتاگیا اور ے ےوئ اس امر ےمشرقی شعریات کی صدیوں پرانی روایات کااحترام کرت ہ ے

: ہپر اتفاق کیاگیا ک ہے

ے’’…اردو تحقیق وتنقید کومشرق س اپنی اصطلاحیں مستعار لینییں جو ان کی اصل میراث ی صحیح ک اسلوبیاتی تنقید شعری ہچا ہے ہ ہے۔ ہم مشرق نگ ک خارج و باطن س مساویان رشت رکھتی تا ہیانثری آ ہے ہ ہ ے ے ہیں سب کچھ باطن ر لائق اعتبار ن ا ظا یں ر ر کبھی محبوب ن ہےکوظا ہ ہ ۔ ہ ہ ہ

اسی باطن کو وزیرآغا ’’تخلیق ی اصل شناخت ہے۔اور باطن کی شناخت ہ(‘‘ یں ت ۔کی روح‘‘ ک ہ ے (۸ہ

Page 952: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ر لفظ’’گنجین معنی ہغالب ک خیال میں ان کی شاعری کا ہ ےر اشتراک س ےکاطلسم‘‘ گویااسلوب کی تشکیل لفظ و معنی ک گ ے ہ ے ہے

ذا اس لفظ شماری یا صوت شماری ک اعداد ےوجود میں آتی ل ے ہہ ہےےوشمار تک محدود کرنا اور تشکیل اسلوب ک جمالیاتی تقاضوں س ے

کلام غالب کی رمزیت وایمائیت، یں ی برتناکسی طور مناسب ن لوت ۔پ ہ ہ ہ ےتخیل کی نزاکت، قول محال اور تمثیلی پیرائ کی کثرت اورعلائم و

ےرموز کی ذومعنویت اسلوبیات ک مغربی تصور اور ادب کی شماریاتیوسکتی لفظ شماری یاصوت شماری کو بنیاد یں ۔پیمائش کی متحمل ن ہ ہ ہبنا کر مغربی طرز کااسلوبیاتی مطالع کسی ایک نظم و غزل یامحدودہےپیمان پر تو ممکن طور پر کیاجاسکتا لیکن دیوان غالب کی اس نوع ہ ے

یم ان کی شاعری ک لامحدودامکانات کومحدود کر دین ک ےکی تف ے ے ہلو پر اں قاری کی نظر شعر ک کسی ایک پ وگی کیونک ی ہمترادف ے ہ ہ ہ

لو دامن دل اپنی طرف کھینچن رتی تواسی لمح کوئی دوسرا پ ےٹھ ہ ے ہے ہغالب کو تو جمل ک جمل مقدر چھوڑ دینامرغوب تھا و کفایت ہلگتا ے ے ے ۔ ہے

ےلفظی ک شوق میں محذوف جمل لکھنا پسند کرت تھ ایس میں ے۔ ے ے ےغالب ک آفاقی اسلوب شعری ک ےلفظ شماری کیونکر کی جاسکتی ے ۔ ہے

ےپس پرد امکانات کی ایک پوری دنیاآباد جس صرف لفظوں اور ہے ہیں ڈاکٹر شان الحق حقی ۔اصوات تک محدود کردینا درست ادبی روی ن ہ ہار ہکلام غالب ک لسانی مطالع ک سلسل میں اپن تحفظات کا اظ ے ے ے ے ے

یں: وئ بجا طور پر فرمات ہکرت ے ے ہ ے

یں کون ۔’’… الفاظ کی ٹھیک ٹھیک تعد اد ط کرن میںکچھ پیچیدگیاں ہ ے ےے۔س محاورات یامرکب افعال کوعلاحد شمار کیاجائ دونوں افعال الگ ہ ےی ویانظر انداز… ی وں تومرکب فعل یا محاور ان پر مستزاد ہالگ شمار ہ ہ ہ

وتا جیس ک فجائی ہمسئل بعض دوسر کلمات ک بار میں بھی پیدا ہ ے ہے ہ ے ے ے ہ: جان بھی دو، تکلف وں ! یا فقر ےکلمات :مت پوچھ! کیا ک ے ہ

’’کیجی ‘‘کرن کی مغیر شکل کیا صرف’’کرنا‘‘ مصدر کو ہےبرطرف ہ ے ے ۔وجیو، … غالب ن ہگن لیناکافی یااس ایک علیحد لفظ شمار کیاجائ ے ے ہ ے ہے’’آگ آئیو‘‘ کی ترکیب میں(ی بھی لغوی )بطور روزمر ہآئیو بھی باندھا ے ہ ہےی عام اجزائ کلام جیس ک حروف جار ہطور پر تو’آنا‘‘ کاصیغ امر ے ے ہے ہ ہ

Page 953: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

یں وغیر یں،ک ،کو، پر،تک نیز ضمائر وظروف ان ،ان ،اسی، و ہمیں،س ہ ہ ےر تحریر ،اتن میں… ہدوسر عطفی الفاظ یافقر یوں تو، ویس ے ے ے ے

(‘‘ … یں بھی گناجائ یں …کیا ان وت ۔میںلازما شامل ے ہ ہ ے (۹ہہکلام غالب ک تحقیقی مطالع کی روشنی میں ی نتیج اخذ ہ ے ے

یں بلک لسانی توسیع ک جو م ن ےکیاگیا ک محض اعداد وشمار کاتعین ا ہ ہ ہ ہ ہےیں ان کامطالع زیاد دلچسپ اور ہامکانات غالب ن متعارف کرائ ہ ہ ے ے

چنانچ غالب ک اسلوبیاتی مطالع میں لفظیات ،معنیات، ہمعنی خیز ے ہ ۔ ہے ےصوتیات، صرفیا ت ونحویات کوبنیاد بناکر غالب ک لسانی و اسلوبیاتی

ی کی گئی ہے۔امتیازات کی نشان د ہ

نمااصول مدنظرMorphology’’لفظیات کلام غالب‘‘ میں ہک ر ےوئ غالب کی لفظ شناسی کامطالع کیاگیا و لفظوں ک ےرکھت ہ ہے۔ ہ ے ہ ے

ےدروبست اور حسن ترتیب کاخاص سلیق رکھت تھ ان ک کلام میں ے۔ ے ہیں انھوںن ٹا کر دوسرالفظ رکھن کی گنجائش موجودن ےکسی لفظ کو ۔ ہ ے ہ

ران استعمال کرک اپن شعری اسلوب کو نکھار ےصنائع بدائع لفظی کاما ے ہ ہیں ان کامطالع نائیاں اں کلام غالب میں لفظ کی جوپ ہعطاکیا ی ہ ہ ہ ہے۔

مز س بنائ گئ ، حرف ےکیاگیا ترکیب سازی ،محذوف جمل ے ے ہ ہ ے ہے۔ےمرکبات،عطف و اضافات ،سابقوں اور لاحقوں ک استعمال س کی ےت ہگئی لسانی تشکیلات ن ان ک کلام کی معنیاتی سطح کو بھی ب ے ے

د ک لسانی جمود کو ختم کرن ک لی ن ہوقیع بنادیا انھوں ن اپن ع ے ے ے ے ہ ے ے ہےیں بلک پران الفاظ ک قالب کوبھی زندگی ےصرف نئ الفاظ وضع کی ے ہ ہ ے ے

ہے۔کی نئی روح پھونکی

ےک حوال س غالب نSenanticsمعنیات کلام غالب میں ے ے ےیں ان ہوفورمعنی اور ارتقائ معنی ک لی جو اسالیب اختیار کی ے ے ے ے

ری نظر رکھت م پر گ غالب لفظ ومعنی ک ارتباط با ےکامطالع کیاگیا ہ ہ ے ۔ ہے ہہتھ و اپن شعری اسلوب کی تشکیل میں بیان و بدیع ک جمل محاسن ے ے ہ ے۔یں اور صنائع معنوی ن ان ک کلام کوفکرانگیز ومعنی ےتصرف میں لائ ے ہ ے’’معنی آفرینی‘’‘ یں بلک ان ک نردیک شاعری قافی پیمائی ن ہخیز بنادیا ہ ہ ے ۔ ہے

ہکادوسرانام ان ک نظری شعر کی بنیاد معنیات پر استوار چنانچ ہے ہ ے ۔ ہےاں غالب ک کلام کی فکری سطح،مضامین کی بلندی، ندرت خیالی ےی ہ

Page 954: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ہاور معنی آفرینی ک ساتھ ساتھ ذومعنویت اور ت داری کاتجزی بھی ہہ ےےپیش کیاگیا اور گنجین معنی کی طلسم کشائی ک لی دیوان غالب ے ہ ہےم کلام غالب یں تا ہس جدت معنی پر مبنی اشعار انتخاب کی گئ ۔ ہ ے ے ے

د کی علمی ترقیات یا ذوقی معیار کی ر طالب علم غالب کو اپن ع ہکا ے ہ ہے۔روشنی میں پرکھتا ’’معنیات کلام غالب‘‘پر گرفت کادعوی سورج کو

ن میں حق ڈاکٹر گوپی چند نارنگ ی ک وگا ےچراغ دکھان ک مترادف ہ ہ ۔ ہ ے ے: یں ک ہبجانب ہ

م اور گرفت میں ن آن والی چیز بحث ائی مب ہے’’ معنیاتی نظام انت ے ہ ہ ہولت ک لی اس چند الفاظ میں مقید تو کیا جاسکتا ہےومباحث کی س ے ے ے ہ ہ

(‘‘ یں کیاجاسکتا ۔لیکن تمام معنیاتی کیفیات کااحاط ن ہ (۱۰ہےاسلوبیاتی مطالع کاتیسرا جزو’’صوتیات کلام غالب‘‘ س متعلق ے

صوتیات یا ۔ م ترین شاخ Phonologyہے ہےلسانیات و اسلوبیات کی ا ہہے۔جس میں حرفوںاور لفظوں کی آوازوں کاتجزی کیا جاتا کلام غالب ہ

ہکاصوتیاتی مطالع ان کی فنی بالیدگی اور کلام کی جمالیاتی خصوصیاتر شعری کاوش ک پس پرد ایک باقاعد صوتیاتی غالب کی ہکاآئین دا ہ ے ہ ۔ ہے ہ

یں ہنظام کی کارفرمائی ملتی لیکن اس نظام کی تخلیق شعوری ن ہےمیں الفاظ ازخود ہلاشعوری اس صوتیاتی مطالع کی روشنی میں ے ۔ ہےاں صوتیات ومعنیات یں غالب کاکمال ی ک ان ک ہبولت سنائی دیت ے ہ ہ ۔ ہ ے ےیں بلک ی آوازیں ی ن یں صرف ی ہایک اکائی کی صورت میں ڈھل جات ہ ہ ہ ہ ے

وتی لکی بھاری،تیز اور مدھم ہقاری ک موڈ اور مزاج کی مطابقت س ہ ے ےلو وتی تو کبھی دوسرا پ کبھی ایک کیفیت طاری یں ہدکھائی دیتی ہے ہ ۔ ہ

یں یں گرج دار اور شور انگیز تو ک نگ ک ہسماں بندی کرتا الفاظ کاآ ہے ہ ہ ہےوتا اس لحاظ س نگ شعریت کی جان ےمست اور رواں الفاظ کاآ ہے ہ ہ ۔

م اور معنی خیز غالب ایس ت ا ےغالب کی غزل کاصوتیاتی مطالع ب ہے ہ ہ ہیں ک شعر نغم ک سانچ میں ڈھل ےغنائی مصوتوں کاانتخاب کرت ے ے ہ ہ ے

ےجاتا اس مطالع میں کلام غالب س ایسی امثال بکثرت اخذ کی ے ہےنگی، اوزان م آ ادات ،قافی وردیف کی یں جو ان ک عروضی اجت ہگئی ہ ہ ہ ے ہ

ےوبحور ک توازن، تکرارلفظی اور مترنم تراکیب کی صورت میں قدمیں مار سامن آتی ۔قدم پر ہ ے ے ہ

Page 955: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ےصوتیات کلام غالب ک مطالع کی روشنی میں ان مخصوص ےی کی گئی جن س غالب کوخاص رغبت تھی ۔آوازوں کی نشان د ے ہے ہ

ہرواں وشیریں آوازوں ک ساتھ ساتھ و سخت اور بھاری آوازوں کو بھی ےیں انھوںن آوازوں ک زیروبم س امکانات ارت س جزو شعر بنات ےم ے ے ہ ے ے ہان ک کلام میں آن وال اصوات کا یں ےمعنی کی نئی منزلیں سر کی ے ے ۔ ہےدائر کار خاصا وسیع اور بعض غزلیں ایک مخصوص جذب ومستی ک ہے ہ

یں جن میں صوتی عناصر شعر کی غنائی کیفیت ہعالم میں لکھی گئی ‘‘ س ’’نوائ اں شاعری’’ صریر خام یں ج ےکو اس مقام تک ل گئ ے ہ ہ ہ ے ےےسروش‘‘ کی بلندیوں کو چھو لیتی صوتیات کلام غالب ن غنائی ہے۔

ی یں جن کی تعدادکاتعین مشکل ہشاعری ک ایس معیار متعین کی ہ ے ے ےیں ناممکن بھی ہے۔ن ہ

ارم’’ صرفیات ونحویات کلام ہغالب ک مطالع اسلوب کاجزوچ ہ ےصرفیات یا ےمیں زبان کی چھوٹی س چھوٹیMorphologyہے۔غالب‘‘

ہبامعنی اکائیوں یعنی الفاظ کی سطح س مطالع کاآغاز کیاجاتا جب ک ہے ہ ےےلفظ س آگ جمل اور فقرات س ی نتیج اخذ کیاجاسکتا ک انھوں ن ہ ہے ہ ہ ے ے ے ےر دو سطح پر یںبنایا بلک صرفی ونحوی ہاپنی شاعری کو قواعد کاتابع ن ہ ہج کی تبدیلی و کبھی اپن ل یں ادی کاوشیں قابل تعریف ےان کی اجت ہ ے ہ ۔ ہ ہ

ےس ،کبھی الفاظ ک زیر و بم س ،کبھی سابقوں اور لاحقوں کی ے ے،کبھی لفظوں کی ےکارفرمائی س ،کبھی نت نئ مرکبات کی تخلیق س ے ے

،کبھی املائی ےتقدیم و تاخیر س ، کبھی حروف کی کمی بیشی س ے،کبھی ےامتیازات کوبروئ کار لاکر،کبھی مفرد الفاظ کی معنی خیزی س ے

ےمتضاد مترادف الفاظ ک دروبست س زبان کی صرفی ونحوی ڈھانچ ے ےیں اور اردو زبان کالسانی مرتب ہمیں تبدیلیاں اورجدتیں متعارف کروات ہ ے

ڈاکٹر عبدالرحمن بجنوری’’محاسن کلام غالب‘‘ میں یں ۔بلند کرت ہ ے: یں ک ہبجاطور پر رقم طراز ہ

، ی قواعد یں ہ’’ شیکسپیئر اور غالب کا کام قواعد زبان کی پابندی ن ہے ہےزبان کاکا م ک ان کی پابندی کر یا ان کی خاطر اپنی درسیات میں ہ ہے

(‘‘ …… ۔خاص ضمیم جات کااضاف کر ے۔ ہ (۱۱ہ

Page 956: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ےصرفیات غالب یعنی مفرد الفاظ کی جدت س ل کر نحویات ے ہیعنی مرکب جملوں کی ندرت تک غالب کا کلام ’’گنجین معنی کاطلسم‘‘

ے اور ایک ایک حرف ک پس پرد ب شمار لسانی امکانات توجی ک ہہ ے ہ ے ہےکلام غالب کاصرفی ونحوی مطالع ایک بسیط موضوع جو یں ہےمحتاج ہ ۔ ہ

م زبان ک جدید اس ادات کاشعور بخشتا ےغالب ک لسانی اجت ہ ے ۔ ہے ہ ےیں ۔تنقیدی تناظرات اور نئ ادبی رویوں کانقط آغاز قرار د سکت ہ ے ے ہ ے

م ن ہکلام غالب ک لسانی و اسلوبیاتی مطالع کی روشنی میں ہ ے ےہصرف غالب ک اردو کلام بلک فارسی شاعری اور مکاتیب کوبھی دور ے

ہجدید ک نئ تنقیدی تناظرات کی روشنی میں از سر نو مطالع ے ےیں گویا اس تحقیق ک نتیج میں غالبیات ک ازسرنو مطالع ےکرسکت ے ے ے ہ ےیم غالب ک سفر میں ایک ےکاامکانی دریچ کھلتا ی تحقیقی کاو ش تف ہ ہ ہے۔ ہہنئ قدم کااضاف اس تحقیقی مقال میں لسانیات واسلوبیات غالب ۔ ہے ہ ےیں جب ک ہک لامحدود امکانات میںس چند ایک منظرعام پر لائ گئ ہ ے ے ے ے

بقول ڈاکٹر اسلوب احمدانصاری: یں نوز محتاج تحقیق لو ۔مزید پ ہ ہ ہ

ہ’’ غالب تنقید ک سلسل میںن تاریخ زیاد معاونت کرتی اور ن ہے ہ ہ ے ےان کی بڑائی کاتمام تر انحصار تخیل کی نادر کاری اور ہآئیڈیالوجی ۔ ےافسوں گری یعنی الفاظ کی حتی الوسع توانائیوں کوبحد کمال بروئ

ہےکار لاکر گنجین معنی کا طلسم کھڑا کردین پر اور تنقید کا کام اس ے ہم کرنا جس سLocateعمل کو ےکرنایا اس ک لی ایسی کلید فرا ہے ہ ے ے

…جس طرح کائنات فطرت کی ےمعنی کا انکشاف سامن لایاسک ےیں اسی طرح غالب کی ہتوانائیاں لامحدود، متنوع اور غیر مختتم

ماری ظن و تخمین کی یم ک امکانات بھی ام و تف ہشاعری کی اف ے ہ ہ(‘‘ … یں وا چیلنج ۔صلاحیت ک لی ایک مستقل اور کھلا ۔ ہ ہ ے (۱۲ے

ہحوال جات

‘‘،۔۱ ہحقی،شان الحق ، ڈاکٹر ، مضمون ’’کلام غالب کا لسانی تجزیہمشمول کتابی سلسل ’’غالب‘‘ ، شمار ہ ء،۲۰۰۰ہ، ادار یادگار غالب، ۱۹ہ

۱۵۲ص ہعبادت بریلوی، ڈاکٹر،غالب اور مطالع غالب،صفح پیش لفظ۔۲ ہ

Page 957: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

۱۴۱غالب، دیوان غالب ،ص ۔۳،۔۴ ہعطش درانی،ڈاکٹر، مضمون، ادبی تحقیق کا مستقل، مشمول

نام اخبار اردو، جلد ہما ہ، مقتدر قومی زبان،اسلام آباد، مارچ۳۰ہ، شمار۲۶ہء۲۰۰۹

نارنگ،گوپی چند ، ڈاکٹر، اردو زبان اور لسانیات، سنگ میل پبلی۔۵ور، ۲۹۶ء، ص۲۰۰۷ہکیشنز، لا

ہغالب،کلیات غالب فارسی،جلداول،مرتب سید مرتضی حسین فاضل۔۶ور،اشاعت اول جون ۱۶۱ء،ص۱۹۶۷ہلکھنوی، مجلس ترقی ادب،لا

۹۵غالب، دیوان غالب ،ص ۔۷۵۴طارق سعید،ڈاکٹر،اسلوب اور اسلوبیات،ص۔۸۱۵۴۔۱۵۳ہحقی،شان الحق، ڈاکٹر ، کتابی سلسل غالب،ص۔۹

۱۸۷نارنگ،گوپی چند ، ڈاکٹر، ادبی تنقید اور اسلوبیات،ص۔۱۰۱۱بجنوری،عبدالرحمن،ڈاکٹر، محاسن کلام غالب،ص۔۱۱۲۴اسلوب احمدانصاری)مرتب(، غالب جدید تنقیدی تناظرات،ص۔۱۲

کتابیاتبنیادی مآخذ:دیوان غالب:

ہعرشی،امتیاز علی)ترتیب و تصحیح(: دیوان غالب اردو نسخند،اشاعت اول ء۱۹۵۸ہعرشی،علی گڑھ، انجمن ترقی اردو

ور،مکتب ہنظیر لدھیانوی،خان اصغر حسین خان، کلیات غالب اردو،لا ہری روڈ، ء۱۹۶۳ہکارواں ،کچ

Page 958: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ور،مجلس ترقی ادب ،اشاعت اول ہغالب،دیوان غالب نسخ شیرانی،لا ہء۱۹۶۹

ور، شیخ غلام علی (، دیوان غالب اردوعکسی، لا ر،غلام رسول)مرتب ہم ہ ہن ۔اینڈ سنز،س

لی،غالب انسٹی ٹیوٹ، (، دیوان غالب اردو، نئی د ہمالک رام)مرتب ء۱۹۷۹ہہمحمد انورالحق، دیوان غالب جدید المعروف ب نسخ حمیدی مع مقدم ہ ہ ہ

، مفیدعام اسٹیم پریس، ء۱۹۳۱ہدیوان،آگرور،مجلس یادگار غالب، ہ حامد علی خان،مولانا)مرتب(، دیوان غالب،لا

ء۱۹۴۹پنجاب یونی ورسٹی،ور،الفیصل ہ دیوان غالب ب تصحیح متن، لا ہ

ء۱۹۹۵اردوبازار،اپریلکلیات غالب فارسی:

مرتضی حسین فاصل لکھنوی)مرتب(، کلیات غالب فارسی)جلداول(،ور ،مجلس ترقی ادر،طبع اول ء۱۹۶۷ہلا

ور ،مجلس ترقی ہ کلیات غالب فارسی)جلد دوم(، لاء۱۹۶۷ادر،طبع اول

ور ،مجلس ترقی ہکلیات غالب فارسی)جلد سوم(، لاء۱۹۶۷ادر،طبع اول

مکاتیب:لی،غالب انسٹی ہخلیق انجم،ڈاکٹر، غالب ک خطوط)جلد اول(، نئی د ے

ء۲۰۰۰ٹیوٹ،تیسراایڈیشنلی،غالب انسٹی ٹیوٹ، ہ غالب ک خطوط)جلد دوم(، نئی د ے

ء۲۰۰۶

Page 959: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

لی،غالب انسٹی ہ غالب ک خطوط)جلد سوم(، نئی د ےء۱۹۸۷ٹیوٹ،تیسراایڈیشن

لی،غالب انسٹی ٹیوٹ، ارم(، نئی د ہ غالب ک خطوط)جلد چ ہ ےء۱۹۹۳

عبادت بریلوی،ڈاکٹر، انتخاب خطوط غالب، کراچی، اردو اکیڈمیء۱۹۶۷سندھ،تیسراایڈیشن

ور،شیخ غلام علی اینڈ سنز،بار ر،غلام رسول)مرتب(، خطوط غالب، لا ہم ہء۱۹۹۳ہفتم

شرحیں:ور،مکتب شعر و ہآسی،عبدالباری، مولوی، مکمل شرح کلام غالب، لا ہ

ن ۔ادب،س

تبسم،صوفی غلام مصطفی، روح غالب)منتخب اشعار کی شرح(،ور،فیروز سنز،بار اول ء۱۹۹۷ہلا

ور،مکتب دانیال، ، گفت غالب، لا ہاشمی،حمیدالل شا ہ ہ ہ ہ ء۲۰۰۳ہار سنز، ور،اظ یم غالب، لا ہفاروقی،شمس الرحمن ،ڈاکٹر، تف ہ ء۱۹۸۹ہ

فرمان فتح پوری،ڈاکٹر، شرح و متن غزلیا غالب، ملتان، بیکن بکسء۲۰۰۰گلگشت ،طبع اول

ور،شیخ غلام علی اینڈ سنز، ء۱۹۳۹ہمحمدباقر،آغا،بیان غالب، لاور،شیخ غلام علی اینڈ ر،غلام رسول)مرتب و شارح(،نوائ سروش، لا ہم ے ہ

ن ۔سنز،س

ے طباطبائی،نظم علی حید ر،سید،مولوی، شرح دیوان اردوئ غالب،ء۱۹۵۴لکھنو، سرفراز پریس،

،مشکلات غالب، کراچی،ادار نگار، ہنیاز فتح پوری، علام ء۱۹۶۲ہ

Page 960: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ائوس، ور،عشرت پبلشنگ ہچشتی،یوسف سلیم ،شرح دیوان غالب،لا ہء۱۹۵۹

ثانوی مآخذ:غالبیات:

ء۱۹۶۹ہابن حسن قیصر)مرتب(، غالب نما، کراچی،ادار یادگارغالب،لی، غالب ہاخلاق حسین عارف،غالب اور فن تنقید، نئی د

ء۱۹۷۷اکیڈمی،اشاعت اول اسلوب احمد انصاری، ڈاکٹر،غزل تنقید)جلد اول(، علی گڑھ،یونیورسل

ائوس، ء۲۰۰۲ہبک لی،غالب انسٹی ہ)مرتب(،غالب جدید تنقیدی تناظرات ، نئی د

ء۲۰۰۴ٹیوٹ،ور،سنگ میل پبلی کیشنز، ہانیس ناگی، غالب … ایک شاعر ایک اداکار، لا

ء۱۹۸۷ور،مجلس ترقی ادب، ،الطاف حسین، مولانا،یادگارغالب، لا ہحال ء۱۹۶۳ب�

ور،مجلس ترقی ادب،اشاعت نو ء۱۹۸۷ہیادگارغالب، لاء۲۰۰۰ےرشیدحسن خان،املائ غالب، کراچی،یادگارغالب،طبع اول

ند مغل جمالیات،سری نگر، معصوم پبلی ہشکیل الرحمن، مرزاغالب اور ء۱۹۸۷کیشنز،اشاعت اول

شوکت سبزواری،ڈاکٹر، غالب …فکر وفن، کراچی،انجمن ترقی اردوء۱۹۶۱پاکستان،اشاعت اول

ء۱۹۶۹ہ فلسف کلام غالب، کراچی،انجمن ترقی اردو،لی، مکتب جامع ، نئی د ہصغیر النسابیگم، غزلیات غالب کاعروضی تجزی ہ ہ ہ

ء۱۹۸۵نگر،

Page 961: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ور،ادب و تنقید،اشاعت ہعبادت بریلوی،ڈاکٹر، غالب اور مطالع غالب، لا ہء۱۹۹۴دوم

ور،ادار ادب و تنقید، ہغالب کافن، لا ء۱۹۸۷ہلی،غالب اکیڈمی، ات غالب، نئی د ہعقیل احمد، ڈاکٹر)مرتب(، ج ء۲۰۰۴ہ

ار سنز، ور،اظ یم غالب، لا ہفاروقی،شمس الرحمن ،ڈاکٹر، تف ہ ء۱۹۸۹ہلی،غالب انسٹی ٹیوٹ، ء۲۰۰۱ہ غالب پر چار تحریریں،نئی د

لی، غالب ا نسٹی نگ، نئی د ہفراقی،تحسین،ڈاکٹر، غالب…فکر وفر ہء۲۰۱۲ٹیوٹ،

ہفرح ذبیح)مرتب(، نادر ذخیر غالبیات)لطیف الزمان خان ک ذخیر ے ہاء الدین زکریا یونی رست(، ملتان، ب ہغالبیات کی توضیحی و تشریحی ف ہ

ء۲۰۰۳ورسٹی،ار سنز،طبع ور،اظ ہفرمان فتح پوری،ڈاکٹر، غالب… شاعر امروز فردا، لا ہ

ء۱۹۷۰اول ور،الوقار پبلی کیشنز، ء۲۰۰۷ہ تمنا کادوسراقدم اور غالب،لا

ء۲۰۰۸غالب اور غالبیات، ملتان، بیکن بکس،ور،الوقار پبلی کیشنز، ہاردو ک چاربڑ شاعر، لا ے ء۲۰۱۰ے

ور، ہفیاض محمود، سید،گروپ کیپٹن)مرتب(، تنقید غالب ک سوسال، لا ےء۱۹۶۹مطبوعات مجلس یادگار غالب ،پنجاب یونی ورسٹی،

،طبع دوم ور،ادار ثقافت اسلامی ،لا ہمحمداکرام شیخ، حکیم فرزان ہ ہ ء۱۹۷۷ہلی، غالب انسٹی ٹیوٹ، ، نئی د ہغالب نام ء۲۰۰۵ہ

ائوس،طبع اول لی، ایجوکیشنل پبلشنگ ہمحمدعرفان، طرز غالب، نئی د ہء۲۰۰۴

لی، غالب اکیڈمی، طبع دوم ء۲۰۰۲ہمحمود نیازی، تلمیحات غالب، نئی د

Page 962: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ور،الوقار پبلی کیشنز، ہمختار الدین احمد،پروفیسر)مرتب(، نقد غالب، لاء۲۰۰۷

لی، ہنذیر احمد ، پروفیسر ،ڈاکٹر)مرتب(، تحقیقات انتخاب مقالات، نئی دء۱۹۹۷غالب انسٹی ٹیوٹ،

ور،کتابیات، ء۱۹۶۹ہمحاسن کلام غالب، لا نعمان الحق ،سید)مرتب(،محاسن کلام غالب، اسلام آباد، آکسفورڈ یونی

ء۲۰۱۳پریس،اشاعت اول ، غالب:فن اور شخصیت، کراچی، اردو اکیڈمی ہنیاز فتح پوری، علام

ء۱۹۸۷سندھ،اشاعت اول ور،کلاسیک ،بار اول ہیاد،مشکور حسین ، سید،غالب کی طبع نکت جو، لا ہ

ء۲۰۰۰لی، غالب نگ غالب، نئی د ہیوسف حسین خاں،ڈاکٹر، غالب اور آ ہ

ء۱۹۷۱اکیڈمی،طبع دومور،اردو آرٹ پریس، ہغالب اور اقبال کی متحریک جمالیات، لا

ء۱۹۸۶اشاعت اول مہ

مقالات:ور، ، زبان اردو، جلس انجمن پنجاب،لا ہآزاد، محمدحسین، مولانا،مقال ہ ہ

ہء ،مشمول مقالات محمدحسین آزاد، مرتب آغا محمد باقر۱۸۶۵

، اردو میںلسانی مطالع ک ےابواللیث صدیقی، ڈاکٹر،مقال ے ۲۵ہہسال،مشمول افکار، جوبلی نمبر، جون جولائی ،شمار ہ، مکتب۴۔۳ہ

ء۱۹۷۰افکار،کراچی،،نظم طباطبائی،حیدر آباد، ء۱۹۷۳ہاشرف رفیع،ڈاکٹر، مقال

Page 963: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

شمل،این میری ، مضمون،غالب کی رقصاں شاعری مترجم قاضی ہافضال حسین ،مشمول غالب جدید تنقیدی تناظرات، مرتب اسلوب

لی، ء۲۰۰۴ہاحمد انصاری، غالب انسٹی ٹیوٹ ،نئی د، طرز غالب، مشمول نئی تنقید، رائل بک ہجالبی،جمیل ،ڈاکٹر، مقال ہ

ء۱۹۸۵کمپنی، کراچی، ، اردولغت، تعبیر و تاریخ، مشمول اخبار ہرئوف پاریکھ،ڈاکٹر،مقال ہ

ہ مقتدر قومی زبان،اسلام آباد،۸ہ، شمار۲۷اردو،جلد ء۲۰۱۰۔ ہفاروقی،شمس الرحمن ، ڈاکٹر،اقبال کالفظیاتی نظام، مشمول تنقید

ء۲۰۰۷ےاقبال ک سوسال، اکادمی ادبیات پاکستان،اسلام آباد،طبع دوم ،مشمول دریافت، سالان ، اردو کالسانی سرمای ہعائش سعید،مقال ہ ہ ہ ہ

،نمل،اسلام آباد، ء۲۰۰۷ہشمار، ہمحمد حسن عسکری،مضمون، میر،غالب اور چھوٹی بحر کاقصیل عمر، نفیس ، تخلیقی عمل اور اسلوب،مرتب محمدس ہمشمول ہ ہ

ء۱۹۸۹اکیڈمی،کراچی،نگ، مشمول بین ہمسعودحسین خاں،ڈاکٹر، غالب ک اردو کلام کاصوتی آ ہ ے

ء۱۹۶۹الاقوامی غالب سیمینار،،مشمول اردو ہمطالع شعر صوتیاتی نقط نظرس ے ہ ہ

لی، تی اکادمی،نئی د ہتنقید ،مرتب حامد ی کاشمیری، سا ہ ء۱۹۹۷ہ، اردو رسم ہمصطفی علی بریلوی،سید، زبان اور رسم الخط، مشمول

ہالخط، منتخب مقالات مرتب شیمامجید، مقتدر قومی زبان،اسلا م آباد، ہء۱۹۸۹

ہنارنگ،گوپی چند،ڈاکٹر، اقبال کی شاعری کاصوتیاتی نظام، مشمولیل اشمی، محمد س ہتنقید اقبال ک سو سال، مرتبین ڈاکٹر رفیع الدین ہ ے

ء۲۰۰۷عمر ودیگر، اکادمی ادبیات پاکستان، اسلام آباد، طبع دوم

Page 964: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

؟ ،مشمول اردو نثر کا ،اسلوب کیا ہفاروقی،نثار احمد ،ڈاکٹر، مقال ہے ہ،مرتب ڈاکٹر عقیل جاوید، بیکن بکس،ملتان، ہاسلوبیاتی مطالع ہ ء۲۰۱۱ہ

انتقاد: اسلوبیات ؍لسانیات ؍

ور،مقبول اکیڈمی، ء۱۹۸۸ہآزاد،محمدحسین، مولانا، سخن دان فارس، لالی،کتابی دنیا، ء۲۰۰۴ہ آب حیات، د

ء۱۹۴۸احتشام حسین، ڈاکٹر،ادب اور سماج، بمبئی ،کتاب پبلشرز، اسلوب احمد انصاری، ڈاکٹر،غزل تنقید)جلد اول(، علی گڑھ،یونیورسل

ائوس، ء۲۰۰۲ہبک ےاقتدار حسین، ڈاکٹر،لسانیات ک بنیادی اصول، علی گڑھ،ایجوکیشنل

ائوس، اشاعت اول ء۱۹۸۵ہپبلشنگ ہانشا، انشا الل خاں، دریائ لطافت، مطبوع انجمن ترقی اردو پاکستان، ے ہ

ء۱۹۳۵ور،کتابیات،طبع اول ء۱۹۶۹ہانیس ناگی، شعری لسانیات، لا

ہجابر علی سید، لسانی وعروضی مقالات،اسلام آباد،مقتدر قومی زبان،ء۱۹۸۹

ء۱۹۸۵جالبی،جمیل ،ڈاکٹر، نئی تنقید، کراچی،رائل بک کمپنی،، ندی، کلکت ہچٹرجی سنیتی کمار، انڈوآرین اینڈ ء۱۹۶۹ہ

ور،بک ٹاک، ہحالی،الطاف حسین ،مولانا، مقدم شعر و شاعری، لا ء۲۰۰۵ہہ مقدم شعر و شاعری، لکھنو، اتر پردیش اردو اکیڈمی،

ء۱۹۸۸تی اکادمی،اشاعت لی،سا ہحامدی کاشمیری)مرتب(، اردو تنقید، نئی د ہ ہ

ء۱۹۹۷اول

Page 965: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

انی،مولانا، نکات سخن، حیدر آباد، انتظامی پریس، طبع ہحسرت موششم

، مستونگ ،قلات پبلشرز، ء۱۹۶۴ہخلیل صدیقی، زبان کامطالع؟ ،ملتان،بیکن بکس گلگشت، ء۲۰۰۹ہے زبان کیاء۲۰۰۹آواز شناسی ،ملتان،بیکن بکس گلگشت،

لی، قومی کونسل برائ فروغ ےرشید حسن خاں، زبان اور قواعد، نئی د ہء۲۰۰۱اردو، اشاعت سوم

ء۱۹۸۸ےرشیدامجد،ڈاکٹر،زوی اور شناختیں، راولپنڈی،مقبول اکیڈمی،ور،مکتب معین ہزور،محی الدین قادری، ڈاکٹر،اردو ک اسالیب بیان، لا ہ ے

ء۱۹۶۲الادب، ندوستانی لسانیات، لکھنو،نسیم بک ڈپو، ء۱۹۶۰ہ

لی، مکتب جامع لمیٹڈ،س ، د ۔سرور،آل احمد،پروفیسر، نظر اور نظیری ہ ہ ہ ےن

ور،سنگ میل پبلی کیشنز، ،لا ہسلیم اختر،ڈاکٹر، اردوزبان کیا ء۲۰۰۳ہےلی، بک ہ تنقیدی دبستان )نظرثانی و اضاف شد ایڈیشن(، د ہ ہ

ء۲۰۰۵کارپوریشن،اشاعت اول ء۱۹۳۹سلیمان ندوی، سید،نقوش سلیمانی، اعظم گڑھ، دارالمصنفین،

، ور،مکتب عالی انی، لا یل بخاری، ڈاکٹر،اردو کی ک ہس ہ ہ ہ ء۱۹۷۵ہور،نیشنل بک ارم(، لا ،شعر العجم)حص چ ہشبلی نعمانی، علام ہ ہ ہ

ن ۔فائونڈیشن،س

شمس الرحمن فاروقی، ڈاکٹر، تعبیر کی شرح، کراچی، اکادمیء۲۰۰۴بازیافت، اشاعت اول

Page 966: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ہشوکت سبزواری،ڈاکٹر،لسانی مسائل)مقالات(، کراچی،مکتب اسلوب،ء۱۹۶۳

لی، تخلیق کار پبلشرز، اب ظفر اعظمی، اردو ک نثری اسالیب، د ہش ے ہء۱۹۹۹

ہشیمامجید)مرتب(، اردو رسم الخط منتخب مقالات، اسلام آباد،مقتدرء۱۹۸۹قومی زبان،

ائوس، ء۲۰۰۲ہمقالا ت ن م راشد، اسلام آباد، الحمرا پبلشنگ لی،ایجوکیشنل پبلشنگ ہطارق سعید، ڈاکٹر،اسلوب اور اسلوبیات، نئی د

ء۱۹۹۶ہائوس،ی س قر العین حیدر تک، علی ۃ اسلوبیاتی تنقید ،تناظر وج ے ہ

ائوس، ء۱۹۹۳ہگڑھ، ایجوکیشنل بک ور،سنگ میل پبلی کیشنز، ہعابد علی عابد، سید،اصول انتقاد ادبیات، لا

ء۲۰۰۶ور،سنگ میل پبلی کیشنز، ء۲۰۰۱ہ البدیع، لاور،سنگ میل پبلی کیشنز، ء۲۰۰۳ہ البیان، لا

ور،مجلس ترقی ادب ،طبع اول ء۱۹۷۱ہ اسلوب،لا عبادت بریلوی، ڈاکٹر،اقبال کی اردو نثر، علی گڑھ، ایجوکیشنل بک

ن ۔ائوس،س ہ

ن ور اکیڈمی،س ور، لا ۔عبدالحق،مولوی، قواعد اردو، لا ہ ہ

ور،مقبول اکیڈمی، ہعبدالرحمن،مرآ الشعر،لا ء۱۹۸۸ۃور،سنگ میل پبلی کیشنز، ہعبدالل ،ڈاکٹر،سید،ولی س اقبال تک، لا ے ہ

ء۲۰۰۰ور،سنگ میل پبلی کیشنز، ء۲۰۰۰ہاشارات تنقید، لا

Page 967: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

ء۱۹۵۱ہ نوادر اللفظ، کراچی، مطبوع انجمن ترقی اردو، عسکری،محمد حسن ، تخلیقی عمل اور اسلوب، کراچی، نفیس اکیڈمی

ء۱۹۸۹اردوبازار،ور، کمبائنڈ پبلشرز، ء۲۰۰۰ہعصمت جاوید، نئی اردو قواعد، لا

عطش درانی،ڈاکٹر)مرتب(، اردو تحقیق)منتخب مقالات(، اسلامء۲۰۰۳ہآباد،مقتدر قومی زبان، طبع اول

، ملتان، بیکن ہعقیل جاوید،ڈاکٹر)مرتب(، اردو نثر کااسلوبیاتی مطالع ہء۲۰۱۱بکس گلگشت،

زراد، ہفاروقی،شمس الرحمن،ڈاکٹر، افسان کی حمایت میں، کراچی،ش ےء۲۰۰۴

لی، قومی کونسل برائ فروغ ے شعر،غیر شعر اور نثر،نئی د ہء۲۰۰۵اردو زبان، طبع سوم

لی،قومی کونسل برائ ے شعرشور انگیز)جلد اول( ،نئی د ہء۲۰۰۶فروغ اردو زبان، تیسرا ایڈیشن

لی،قومی کونسل برائ ے شعرشور انگیز)جلددوم( ،نئی د ہء۲۰۰۷فروغ اردو زبان، تیسرا ایڈیشن

رزاد، اشاعت دوم ہ لفظ و معنی، ال آباد،ش ء۲۰۰۹ہ ہفراقی،تحسین،ڈاکٹر، تنقیدات تحسین فراقی)منتخب مقالات(، مرتب

ور، القمر انٹرپرائزز،طبع اول ء۲۰۱۳ہاشتیاق احمد،لاور،الوقار پبلی کیشنز، ء۲۰۰۴ہفرمان فتح پوری،ڈاکٹر، اردوتدریس،لا

ور،الوقار پبلی کیشنز، ء۲۰۰۵ہاردو زبان و ادب،لاےفوزی اسلم، ڈاکٹر،اردو افسان میں اسلوب اور تکنیک ک تجربات، ے ہ

ء۲۰۰۷اسلام آباد،پورب اکادمی،

Page 968: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

قاسمی،ابوالکلام ،ڈاکٹر، شاعری کی تنقید، علی گڑھ ،ایجوکیشنل بکء۲۰۰۸ہائوس، اشاعت دوم

ور،معین الادب، ، لا ،پنڈت، کیفی ن دتاتیری ہکیفی،برج مو ہ ہ ء۱۹۵۰ہور،مغربی پاکستان اردو اکیڈمی، ، لا ہگیان چند جین،ڈاکٹر، لسانی جائز ے

ء۲۰۰۵ ےمحمد آفتاب احمد ثاقب،ڈاکٹر، اردوقواعد واملا ک بنیادی اصول)جلد

ء۱۹۹۴اول(، راولپنڈی ،اسد محمد پرنٹرز، طبع اول ور،الوقار پبلی کیشنز، ہمحمداسلم ضیا،ڈاکٹر، اقبال کاشعری نظام،لا

ء۲۰۰۵ور،مجلس ترقی ادب، طبع ادی حسین،سید، مغربی شعریات، لا ہمحمد ہ

ء۲۰۱۰سوم ء۱۹۶۶ مسعود حسین خان،پروفیسر،ڈاکٹر، شعر وزبان، دکن،حیدر آباد،

ور،اقبال انسٹی ٹیوٹ ہ اقبال کی نظری وعملی شعریات ،لاء۱۹۸۳کشمیر،طبع اول

ور، پاپولر ماری شاعری معیار و مسائل،لا ہمسعود حسین رضوی ادیب، ہائوس، ء۱۹۸۹ہپبلشنگ

لی، ایجوکیشنل ہنارنگ ،گوپی چند، ڈاکٹر)مرتب(، اقبال کافن، نئی دارم ائوس، اشاعت چ ہپبلشنگ ء۲۰۰۷ہ

ائوس، لی، ایجوکیشنل پبلشنگ ہ اسلوبیات میر، نئی د ہارم ء۲۰۰۰ہاشاعت چ

ور،سنگ میل پبلی کیشنز، ء۲۰۰۷ہ اردو زبان اور لسانیات، لالی،ایجوکیشنل پبلشنگ ہادبی تنقید اور اسلوبیات، نئی د

ء۲۰۰۱ہائوس، اشاعت دوم

Page 969: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

یئتی اورعروضی سفر، ہناشاد،ارشدمحمود،ڈاکٹر، اردو غزل کا تکنیکی ،ور،مجلس ترقی ادب، اشاعت اول ء۲۰۰۸ہلا

ناصر عباس نیر،ڈاکٹر، ساختیات ایک تعارف)منتخب مقالات(، اسلامء۲۰۱۱آباد،پورب اکادمی،

لسانیات اور تنقید، اسلام آباد، پورب اکادمی، طبع اولء۲۰۰۹

نجم الغنی ،مولوی رام پوری،بحرالفصاحت)جلد اول(،مرتب،سیدقدرتور،مجلس ترقی ادب ،طبع اول ء۱۹۹۹ہنقوی، لا

ور،مجلس ہبحرالفصاحت)دوم(،مرتب،سیدقدرت نقوی، لاء۲۰۰۱ترقی ادب ،طبع اول

ور،مجلس ہبحرالفصاحت)سوم(،مرتب،سیدقدرت نقوی، لاء۲۰۰۱ترقی ادب ،طبع اول

ور،مجلس ارم(،مرتب،سیدقدرت نقوی، لا ہبحرالفصاحت)چ ہء۲۰۰۴ترقی ادب ،طبع اول

ن ور،شیخ مبارک علی اینڈ سنز،س ۔وحید الدین سلیم،افادات سلیم، لا ہ

وزیرآغا،ڈاکٹر، تنقید اور جدید اردو تنقید، انجمن ترقی اردو پاکستان،ء۱۹۸۹اشاعت اول

وقار احمدرضوی،ڈاکٹر، سید، معروضی تنقید، کراچی،رائل بک کمپنی،ء۱۹۸۹اشاعت اول

ور،مکتب ، فن شعر و شاعری اور روح بلاغت، لا ہاشمی،حمید الل شا ہ ہ ہ ہن ۔دانیال،س

ور،دعا پبلی ہیونس خان، ایڈووکیٹ، جدیدادی ولسانی تحریکیں، لاء۲۰۰۳کیشنز،

؍رسائل مجلات:

Page 970: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

، جلد نام ہاخبار اردو، ما ہ،مقتدر قومی زبان،اسلام آباد،۳۰ہ،شمار ۲۶ہء۲۰۰۹مارچ

نام ،جلد ہاخبار اردو،ما ہ،مقتدر قومی زبان،اسلام آباد، اگست۸ہ،شمار ۲۷ہء۲۰۱۰

ء۱۹۷۰ہ، مکتب افکار کراچی، جون جولائی ۴۔۳ہافکار، جوبلی نمبر،شمار نام خصوصی نمبر،شمار نومبر دسمبر، اوراق ہاوراق، ما ہ ہ

ور،اشاعت ء۱۹۸۴ہچوک ،لاور،سالنام اکتوبر نومبر،جلد نام لا ہاوراق، ما ہ ہ ، اوراق۸۔۱۰ہ،شمار ۲۰ہ

ور،نومبر ء۱۹۸۵ہچوک ،لاترین ادب ور، اشاعت۱۹۵۱ہب ء۱۹۵۲ہء،جلدپنجم، ادب لطیف،لا

، نیشنل یونیورسٹی آف ماڈرن لینگویجز،اسلام آباد۳ہتخلیقی ادب،شمارہدریافت، سالنام ،شمار ، نیشنل یونیورسٹی آف ماڈرن لینگویجز،اسلام۶ہ

ء۲۰۰۷آباد، ء۲۰۰۰ہ، ادار یاد گار غالب،کراچی، ۱۹ہغالب،شمار

ہما نو،غالب نمبر، شمار ور،اشاعت۵۱ ،جلد ۳ہ ہ،مطبوعات پاکستان،لاء۱۹۹۸مارچ

ہنقوش، غالب نمبر)حص اول(، شمار ور، فروری۱۱۱ہ ہ، ادار فروغ اردو،لا ہء۱۹۶۹

ہنقوش، غالب نمبر)حص دوم(، شمار ور، فروری۱۱۳ہ ہ، ادار فروغ اردو،لا ہء۱۹۶۹

ور، ہنقوش، غالب نمبر)حص سوم(، ادار فروغ اردو،لا ہ ء۱۹۷۱ہور،ستمبر۱۲۷ہ، شمار ۲ےنقوش،ادبی معرک نمبر ہ، ادار فروغ اردو،لا ہ

ء۱۹۸۱

Page 971: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

تواریخ:ور،سنگ میل پبلی کیشنز، ہتبسم کاشمیری،ڈاکٹر،اردو ادب کی تاریخ،لا

ء۲۰۰۳ور،مجلس ترقی ادب ، ہجالبی،جمیل ،ڈاکٹر، تاریخ ا دب ارو)جلد اول(، لا

ء۱۹۷۵طبع اول ور،مجلس ترقی ادب ، طبع ہتاریخ ا دب ارو)جلد دوم(، لا

ء۱۹۹۴سومور،مجلس ترقی ادب ، طبع ہ تاریخ ا دب ارو)جلد سوم(، لا

ء۲۰۰۶اول ور،پنجاب یونی ورسٹی، ندآٹھویں جلد، لا ہتاریخ ادبیات مسلمانا ن پاک و ہ

ء۱۹۷۱طبع اول کلیات شعری:

ور،بک ہانیس ،میر ببر علی، کلیات انیس، مرتب رانا خضر سلطان، لا ہء۲۰۰۶ٹاک،

ور،مجلس ہحالی،الطاف حسین ،مولانا،کلیات نظم حالی)جلد اول(، لاء۱۹۶۸ترقی ادب ، طبع اول

ور، شیخ غلام علی اینڈ سنز، ، کلیات اقبال اردو، لا ہمحمداقبال،علام ہء۱۹۷۷اشاعت سوم

ور،سنگ میل پبلی ہمیر تقی میر، کلیات میر، مرتب عبدالباری آسی،لا ہء۱۹۸۷کیشنز،

نگ: فر ہلغات ؍

ور،مرکزی ارم(،لا )جلد اول تا چ نگ آصفی لوی ،سید،مولوی، فر ہاحمدد ہ ہ ہ ہء۱۹۷۷اردوبورڈ،

Page 972: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں

اردو لغت تاریخی اصول پر )جلد اول تا تئیس(، کراچی،اردو ڈکشنریبورڈ

لی،ایجوکیشنل ہجمیل جالبی،ڈاکٹر، قومی انگریزی اردو لغت)جلددوم(، دائوس ہپبلشنگ

ہحفیظ صدیقی، ابوالاعجاز، کشاف تنقیدی اصطلاحات،اسلام آباد،مقتدرء۱۹۸۵قومی زبان، طبع دوم

ارم(، اسلام آباد، نیشنل بک ہنورالحسن،مولوی،نوراللغات)جلد اول تا چء۱۹۸۵فائونڈیشن،

، ور،علمی کتاب خان ندی، علمی اردو لغت)جامع( لا ہوارث ،سر ہ ء۲۰۰۳ہENGLISH BOOKS & DICTIONARIES:

1.Encyclopaedia Britanica2.F.Steingass, A Comprehensive persian English

Dictionary. Oriental Book Reprint Corporation, First Indian Edition, 1972.

3.F.Steingass, A Dearner's Arabic English Dictionary, Asian Publishers,1978.

4.F. L. Lucas, Style, Pan Books London, 1964.5.John Middleton Murry, The Problems of Style, Oxford

University Press, 1952.WEBSITES:

www.ghalib.orgwww.urduseek.com/ghalib

Page 973: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں
Page 974: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں
Page 975: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں
Page 976: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں
Page 977: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں
Page 978: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں
Page 979: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں
Page 980: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں
Page 981: prr.hec.gov.pkprr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10923/1/Nabeela... · Web viewاسلوبیات دراصل توضیحی لسانیات ہی کی ایک شاخ ہے جس میں