questions of an atheist (urdu article) !

5
!

Upload: syed-umaid-ahmed

Post on 13-Apr-2017

139 views

Category:

Education


6 download

TRANSCRIPT

Page 1: Questions of an Atheist (Urdu Article) !

!

Page 2: Questions of an Atheist (Urdu Article) !

عدالت میں ایک طرف مسلمان کھڑا تھا تو دوسری طرف ایک ۔(ذاِت باری تعاٰلی کا انکار کرنے واال)ملحد

دونوں ہی فکری میدان میں گھوڑے دوڑا رہے تھے۔

مقدمہ کچھ یوں تھا ، کہ اس ملحد شخص نے مومن سے سوال

:کیا تھا " جب تمھیں خدا نظر نہیں آتا تو مانتے کیوں ہو ؟؟"

تو صاحب نے جواب دینے کی بجائے ایک مّٹی کا ڈھیال ملحد کے سر پہ دے مارا اُور وہ درد کے مارے چینختا چاّلتا

جسٹس کے پاس جا پہنچا۔

جج نے بندٔہ مومن سے فرمایا کہ

: آپ نے اس کے سوال کا جواب دینے کی بجائے اس پر ظلم کیا

ہے۔ اب آپ کو اس کا بدلہ دینا ہوگا۔مٔومن نے دلیرانہ انداذ میں عرض کی کہ میں اس کا جواب دے

! چکا ہوں جج صاحبتمام حاضرین ، مسلمان کو حیرانی کے عالم میں دیکھ رہے

تھے۔ :اس نے ملحد کو مخاطب کر کےکہا

:اپنا سوال دہراو جس پر ملحد بےچینی کے عالم میں بوال جب تمھیں خدا نظر نہیں آتا تو مانتے کیوں ہو ؟؟

:فوراً ہی مسلم نے ُمسکرا کر جواب دیا

Page 3: Questions of an Atheist (Urdu Article) !

ارے کم بخت جب تمھیں درد نظر نہیں آتا تو محسوس کیوں " کرتے ہو ؟؟

" ملحد پر خاموشی طاری ہوگئی گویا کہ کوئی بڑا الیکڑرک

شاک لگ گیا ہو۔ محفل میں موجود تمام حاضرین مسلمان کی علمی لیاقت دیکھ کر حیران تھے۔

محفل برخواست ہونے کےچند لمحوں بعد ہی ملحد کے ایک دوست نے اسی مجلس سے اُٹھ کر مسلمان کو دعوِت َمناظرہ دی۔ دریا کے دوسرے کنارے پر بوقت شام َمناظرہ طے پایا۔کسی مجبوری کے باعث جب مسلمان دیر سے پہنچا تو کیا دیکھتا ہے کہ ملحد لوگوں میں اعالن کر رہا ہے کہ مسلمان

ہار چکا ہے کیونکہ وہ ڑر کر میدان سے بھاگ نکال ہے۔ مسلمان فوراً ملحد کے قریب پہنچا اور کہنے لگا کہ دریا

کےاُس پار کوئی کشتی موجود نہیں تھی جس پر ملحد نے :سوال کیا

پھر تم یہاں کیسے پہنچے ؟مسلمان نے بتایا کہ یکایک سامنے سے ایک عظیم درخت

نمودار ہوئے جو اپنی جڑیں توڑ کر چلتے ہوئے سمندر میں جا گرا پھر دیکھتے ہی دیکھتے کشتی بن گئی اور میں اس پر

سوار ہو کر یہاں آ پہنچا۔ : یہ تمام قصہ ُسن کر ملحد ہنس پڑا اُور بوال

! ہم کیا تمھیں بےوقوف نظر آ تے ہیں ! یہ من گھڑت قّصوں پر ہم یقین کرنے والے نہیں

مسلمان یہ سن کر مسکرانے لگا اور پھر کیا ہی مفکرانہ انداذ :میں جواب دیا

Page 4: Questions of an Atheist (Urdu Article) !

جب تم اس مختصر سی بات کو ماننے سے انکار کرتے ہو " کہ کشتی خود بخود وجود میں آگئی تو پھر تم نے اس بات کو

کس طرح تسلیم کرلیا کہ یہ پوری دنیا خود بخود وجود میں آگئی اُور اسکا سارا نظام خود بہ خود ہی چل رہا ہے۔ یہ ُسن

کر ملحد پکار اُٹھا کہ ضرور اس نظاِم کائنات کے پیچھے کوئی ذاِت واحد کارفرما ہے۔

! یہ کہ کر ملحد تائب ہوا اُور اس کی زبان پر کلمہ جاری ہوگیااس عظیم جلسے میں تسکیِن قلب کے لئے مسلمان نے ایک

:اُور دلیل قائم کی اُور فرمایا دیکھئے سامنے کی جانب ایک شہتوت کا درخت موجود ہے۔اس درخت کے پّتے جب بکری کھاتی ہے تو اس سے دودھ پیدا ہوتا ہے۔۔۔جب شہد کی مکّھی چاٹتی ہے تو شہد پیدا ہوتا ہے۔۔۔جب ریشم کا کیڑا کھاتا ہے تو دھاگا بنتا ہے۔۔۔جب ہرن

کھاتا ہے تو اس سے اسکی ناف میں خوشبو پیدا ہوتی ہے۔۔۔یہ میرے رب تعاٰلی عزوجل کا کمال ہے جو صرف ایک پّتے

کو مختلف اجسام اپنی قدرت سے پیدا ۶سے چار مختلف اشیافرماتا ہے جو اس کے وجود کے روشن دالئل میں سے ایک

ہے۔

:ارشاد باری تعاٰلی ہے

Page 5: Questions of an Atheist (Urdu Article) !

اُور وہی ہے جس نے آسمان سے پانی اُتارہ تو ہم نے اُس سے "ہر اُگنے والی چیز نکالی تو ہم نے اس سے نکالی سبزی جس میں سے دانے نکلتے ہیں ایک دوسرے پر چڑھے ہوئے اُور کھجور کے گابھے سے پاس پاس گچھے اور انگور کے باغ

اُور زیتون اُور انار کسی بات میں ملتے اور کسی بات میں الگ اسکا پھل دیکھو جب پھلے اس کا پکنا بے شک اس میں

"نشانیاں ہیں ایمان والوں کے لئے( ۹۹: االنعام )