tassuaf in islam (spirituality): some definitions

146
1 م ی حّ ر ل ا ن م حّ ر ل ا لہ م الس ب ی ھ ب ی س ک م علِ ہ ب ع شرح ط ی ھ% چ ا وب) خے س- حاب طل صدی ا ا ی) ن ب ی ک ہ ب ع ش اس; = ے ہل پ ے کہF ہوری ر) ضٔ ایF ہ- تN ن ے ا لی ے کV ے) ھی ج م سر% پ ور ط ح ی ح ص و کا ی عط ھ ب کہ ل م ہ ی اںF ے وہF ہ ہ) وار) نے س- لابا م ک مار س ے ب ے) بو ک ی لا ع ل لہy دظ مرم مک ل) ح ی ش- رب) حض اںF ہ ج ے۔ٔ ب ا ی ج کل ص جا- ت ی) ف- ق وا ی ، ھ بلا ے وا) ی ھ ک ھ ر ج و ن ھ ج م س م ک ک اب کہ ل ب اری،- ام ق ع ک کہ اب ا ر دب ک اں ی ن س لی س در- و اس ق ک- حاب طل ص ل ا ک ش مے س ل ک ش م ے کہF ہ ا رماب) ف ی س ی ا ع ش ل ب) د ے۔ درحF ہ ا- ی ک س ا% م بF ہ) ف ا ھ% چ ا ا ک- حاب طل ص ا ر ،اں ک ن ش) رف ض صد- ق م و ک- حاب طل ص ا ے اںٔ ب وF ہ ے- ی ھ ک ن ر می نF ہ) و د ک ا عط- ت ی ل و ب- ق و درح ک ی ع ش وں کہ اسF ہو گ ا ے دع س م یر ک و۔ ربF ہ اں س² ا ا) ی ھ ج س و ک وک ل س و) وف ص- ت ا کہ- ے بF ہ ا) رب ک ا ی ھ ک وار ا ت ی- ن ر- پا ک س ش) خ ب ی ک ن ی- ق ل ع- ت م رے ی م اور ری ی م ے۔ٔ با رم) ف د) ی ل ب- اب ے درج ک ی لا ع ل لہy دظ م واں عرم ا کد ا م ح م ر ی م رم ا مک ل) ح ی ش- رب) حض ے۔ٔ ب رما) ف ۔ ن می² ے۔أ ب ا) ی ن ت ی ش ن۔˘ یF ۂ ے گ ے کی ے ھی ک ے ا س- اب ی ط) ح ے ک ی ل عا ل لہy مدظ واں ع رم ا ک مد ا ح م ر می رم ا مک ل) ح ی ش- رب) حض واد م ت ش ہ ی ت ی) ن ہ ا ب ل و ا- ت کل و- ن ہ ب عل لہال ا لا ب ی ا- ق ت) ق و- ن وما ر م مد عا ح م اں ہ) ب م² ا- رب) حض، V ے بنی ے ک دﷲ ی ع- رب) حض، ۓ ب وF ہ دا ˇی ن ن می کہ م و خ( مدﷺ ح م- رب) حض کہ سا ی ج ا) یN ن ما سا ب ا و ک ن۔˘ یF ہ ے- ب وا) ب م- اب) ق ص و- اب) ی د ک ن۔ اس˘ یF ہ ے- ب وا) ب م) ۓ گی ہ) ب ن ے مد ک ر ک- رب جF ہ و خ ی والدہ، ک( 11 - 05 - 08 ) ن می کہ مد ح م- رب) حض) رف ض اور) رف ض ے؟F ہ ل ی ل د ا ی ک اس% ب مارےF ہ ی ک ے) ب وF ہ ک رب ش جدلا وا ے ک وں۔F ہ ا- یN ن ا ے ج س ے) ب ا- ی ن ے ک مد ﷺ ح م- رب) حض( 10 - 01 - 03 ) ٔ وب ک ے کہF ہ ا ی گ ا ھ دب ک در ر) ے اب ک اں س) ب ا ی رے۔ ک وری% ن- اب ورب ر) ض دے،y ظ) ق ح- ب ے س و ا خ وF ہ- ت- ق ا ی ظ ب˘ ی) ع ی،) طب ا ب( ے۔F ہ ا ی گ ا اب) ی ن ے ی ل ے ک یF لہ ا- ت) ق ار ع م اں س) ب ا کہ) وب ب ک ےF ہ ن می اح) ر م ی) ن ا س) ب ہ ا ے یF ہ واہ گ ی ک ی اس ھ ب) ح ب ار- ب ی) ن ا س) ب ا09 - 01 - 04 ) یﷺ ب) ن ا ک لہ ال ا س ی ج ا) یN ن ما اس ب اور و ا) یN ن لہ ما و ال ک لہ ے، الF ہ ن یF ہ) پ لام س ا ا) یN ن ے ما س ی) ض ر م ی) ب% ن اور ا ا) یN ن ما لہ و ال ک لہ ال ل ی م ک- ب ےF ہ ی- ن وF ہ- ت ی و ن ے رF ہ ل ک ش م ا) یN ن ما و رب ک لہ ال ےF ہ اں س² ا ا) یN ن ما لہ و ال ک لہ ے۔ الF ہ لام س ہ ا ے یF ہ ا- واب) ب م

Upload: shaikh-aamer

Post on 21-Feb-2017

106 views

Category:

Spiritual


0 download

TRANSCRIPT

Page 1: Tassuaf in Islam (Spirituality): Some definitions

1

ر�حیم ال ر�حمن ال اللہ بسم

بھی علم کسی ہہ حاصل شعب واقفیت ط�ح اچھی خوب سے اصطلحات بنیادی کی شعبہ اس پہلے کہ ہے ض�وری یی انتہا لیے کے سمجھنے پ� طور صحیح کواصطلحات مشکل سے مشکل کہ ہے ف�مایا عطا بھی ملکہ یہ وہاں ہے نوازہ سے کمالات شمار بے نے هللا کو لعالی مدظلہ لمک�م شیخ حض�ت جہاں جائے۔ کی

ذیل درج ہے۔ سکتا پا فہم اچھا کا اصطلحات ،ان ک� سن ص�ف ، بھی والا رکھنے بوجھ سمجھ کم ایک بلکہ قاری، عام ایک کہ دیا ک� بیان سلیس قدر اس کواسی اس مقصدسعی کہ ہوں گو دعا سے ک�یم رب ہو۔ آاسان سجھنا کو سلوک و تصوف کہ تا ہے ک�نا اکھٹا وار ت�تیب کو اصطلحات ان ہوئے رکھتے میں ذہن کو

کا بخشش کی متعلقین می�ے اور می�ی ف�مائے۔ بلند درجات کے لعالی مدظلہ اعوان اک�م محمد امی� لمک�م شیخ حض�ت ف�مائے۔ عطا قبولیت درج کو سعیآامین۔ بنائے۔ ہیں۔ سبب گۓ کیے اکھٹے سے خطبات کے لعالی مدظلہ اعوان اک�م محمد امی� لمک�م شیخ حض�ت مواد سب یہ

انیب الیہ و توکلت علیہ بااللہ الا توفیقی وما

عام� محمد

جو ) هللا والدہ، کی ان آامنہ حض�ت بیٹے، کے عبدهللا حض�ت ہوئے، پیدا میں مکہ جو محمد حض�ت کہ جیسا ماننا ایسا کو ملسو هيلع هللا ىلص�هللا ) ہیں۔ منواتے صفات و ذات کی اس ہیں۔ منواتے گئے مدینہ کے ک� (08-05-11) ہج�ت

کے محمد حض�ت میں کہ محمد حض�ت ص�ف اور ص�ف ہے؟ دلیل کیا پاس ہمارے کی ہونے ش�یک واحدلا کے ملسو هيلع هللا ىلصهللا ملسو هيلع هللا ىلصہوں۔ جانتا سے (03-01-10)بتانے

کوئ کہ ہے گیا دیا رکھ اندر کے کی یانسان اس بھی تاریخ انسانی ک�ے۔ پوری ض�وریات دے، تحفظ اسے جو ہو طاقت غیبی باطنی،ہے۔ ) گیا بنایا لیے کے الہی معارفت انسان کیونکہ ہے میں مزاج انسانی یہ ہے (04-01-09گواہ

ہے۔ اسلام یہ ہے منواتا نبی کا اللہ جیسا ماننا ویسا اور ماننا اللہ کو اللہ ہے، نہیں اسلام ماننا سے م�ضی اپنی اور ماننا اللہ کو ملسو هيلع هللا ىلصاللہلیے۔ لے ض�وریات تکمیل ہے ہوتی ربویت ہے مشکل ماننا رب کو اللہ ہے آاسان ماننا اللہ کو (18-04-14)اللہ

اور بیماری بندے صحت، تعمی�، کی اس کیا، پیدا کو بندے نے اس ہے خالق ہے رزاق قہ کہ یہ ایک ہے، کا قسم دو تعلق کا ک�یم اللہبھی نے بندے ہے، رہا پال وقت ہ� کو بندے تو ک�یم اللہ کہ ہے یہ تعلق دوس�ا ک�یم۔ اللہ اور جانے بندہ ہے، نہیں دوس�ا کوئی میں تعلق اسطور تخلیقی بندے کچھ سے اول روز لیے کے اس نہیں۔ ہی بات کی بس کے انسان یہ ہوتا نہیں کبھی راست ب�اہ یہ ہے؟ جانا کو ک�یم اللہسکتا جان خودبخود کوئی اگ� ہے۔ جاتا کہا السلام علیہ نبی انہیں جانیں کو ک�یم اللہ وہ کہ گئی دی استعداد یہ کو جن گۓ کیے پیدا پ�روشنی خاص نور، خاص ایک میں قلوب کے ان کہ ہے کمال کا السلام علیہ انبیاء یہ ض�ورت۔ کیا کی ہونے مبعوث کے السلام علیہ انبیاء تو

علیہ انبیاء ہے۔ ہوتا مطابق کے حثیت اپنی ادراک کا الہی عظمت تو ہے آاتی میں آانکھوں میں، دماغ میں، عقل جب روشنی ہے، ہوتیاطہ� قلب کے السلام علیہ بنی جو ہے ہوتا نور ہی وہ پاس کے ان اور صلحاء و صوفیا ہیں ہوتے وارث کے السلام علیہ انبیاء بعد، کے السلام

اور جاننا ہے بات اور ماننا ہے۔ رہتا مانتا سکتا، ک� نہیں ہی ج�ات کی جاننے کو ک�یم اللہ راست ب�اہ بندہ ہے۔ پڑتا ک�نا حاصل وہ ہے کاپ�وگ�ام ) ) الم�شد چاہیے۔ نسبت صاحب کوئی لیے کے جاننے ہے۔ Episode 126بات

ہے۔ آاب�و دیتا ک� مج�و ک� آاب�و بھی دیکھنا سے نظ� ب�ی ہے، خلاف کے آاب�و بھی سوچنا ب�ا ہے نہیں میں ک�نے ب�ائی ص�ف ہونا ضائع کا )آاب�و15-10-09)

ہیں۔ ات�انا اتنے خزانے می�ے اتنی، دولت می�ی ہوں، ایسا میں کہ ک�ے تکب� جائے، اکڑ بندہ کہ ہے ہوتا یہ ات�انا

(15-07-10)

۔ اثم معملات یعنی وغی�ہ بددیانتی سلوک، نارواں ساتھ کے (08-02-09)لوگوں

ح�ام اجتناب دیکھیے

علیہ نبوت احت�امالسلام

کھڑکی میں دل نے اسی کیا تو احت�ام ک� جان جادوگ� خواہ نے انہوں کیا جو ادب کا یی نب وہ کیا، ادب کا السلام علیہ یی موس نے جادوگ�ںہوئی۔ نہ نصیب توبہ انہیں دیکھا کچھ سب بھی نے انہوں تھے ک�تے نہ ادب جو گئی۔ آا میں سمجھ بات اور دی (06-01-13)کھول

جس ہے ایک خالق کا کائنات اس ہ، ف�مایا بیان اصول ایک نے حکیم آان ق� ہے۔ صورت ایک کی عذاب بدامنی اور انعام کا ک�یم اللہ امنبھی جاننا کا اس لیکن ہیں، سکتے بھی جان ہم جسے ہیں سکتے مان ہم جسے ہے ت� بالا سے حدود کی علم سے، سوچوں ذات کی

Page 2: Tassuaf in Islam (Spirituality): Some definitions

2

صفات کی اس اور قدرت کی اس تص�ف، کا اس حکمت، کی اس کائنات، کی اس اسے ہے۔ نہیں ط�ح کی جاننے کے دوس�ے کسیحوصلہ کا جاننے اسے وہ کہ ہے بخشی ہمت یہ کو انسان ص�ف میں مخلوق ساری نے اس ہے۔ جاتا جانا ک� دیکھ کو اظہار کے عالیہ

جان ) اس سکے جان راست ب�اہ کہ ہے نہیں ج�ات یہ میں انسان ہ� اور ہے سے knowرکھتا میں انسانوں کو ءء انبیا نے اس لیے کے ) وسیلہ واحد لیے کے جہانوں سارے جو اور ہیں رحمت کی اللہ لیے کے جہانوں سارے جو ہیں ہستی وہ حضور ۔ ف�مایا ملسو هيلع هللا ىلصمنتخب

ہد م مقام کا آاپ منزلت، کی آاپ اور شان کی آاپ تو ہو بات کی آاپ جب اور کا۔ الہیہ وصول ملسو هيلع هللا ىلصہیں ملسو هيلع هللا ىلص ملسو هيلع هللا ىلص ملسو هيلع هللا ىلصگزارو زندگی تعلقانہ بہ گے، ک�و نہیں خطاب ک� رکھ نظ� ہد م کو عظمت کی ان ساتھ کے اللہ رسول محمد اگ� ف�مایا رہے۔ ملسو هيلع هللا ىلصنظ�

" یا " گی ہوں نازل مصیبتیں پ� تم پھ� گے ک�و ایسا اگ� نہیں بات کوئی دیا، حکم نے حضور ہوا کیا گے، ک�و نہیں پ�واہ ملسو هيلع هللا ىلصگے، ) ہے۔ ) نبوت احت�ام بات پہلی اور بڑی سے سب مثال کی سوامی گا۔ آائے عذاب دردناک پ� لوگوں ایسے (28-01-05)ملسو هيلع هللا ىلصپھ�

" )احتساب ۔ " یوقنون ھم وبالخ�ۃ ہے ہوتا اول رکن لیے کے اصلاح کی ک�دار ڈر کا (04-02-05احتساب

ہے۔ )احسان ہوتا نصیب احسان درجہ تو ہے پہنچتا کو کمال اپنے جب یوی (0261-1988تق

) ہے ) جاتی ہو اپنی رہتی نہیں کی اللہ عبادت پھ� تو رہیں نہ درجے دونوں یہ ۔۔۔ تجھے اللہ یا ہے رہا دیکھ کو اللہ تو کہ احسان حدیث اگ�ہے۔ جاتی بن زہ� عبادت پھ� ہے، ہوتا رہا پوجھ کو خود خودی (02-06-15)بندہ

القصص کو۔ احسن ی~ یوس سورۃ نے آان ق� کہا القصص احسن سے لحاظ اس گیا چلا ہوتا خوبصورت و مضبوط بااللہ تعلق کا یں نبیو دو لمحہ -06-13)ہ�06)

ڈر یا ہستی اخاف اس کہ اا، ہے۔عقل ہوتا کو کمزور جو ہے ڈر فط�ی یہ دے ک� مجبور پ� اطاعت جو نہیں ڈر وہ یہ ہوں ڈرتا سے اللہ میں کہا نے شیطان( ڈر۔ فط�ی کی نہ ہے مطلوب ڈر فیصلہ سے ف�است و فہم ہے، مطلوب ڈر یہ ہے ک�نی اطاعت نے میں (20۔04۔12کی

: آاخ�ت راسخ پ� باری توحید ہے پ� باتوں اہم دو بنیاد کی دین دیتا۔ نہیں نکلنے باہ� سے اطاعت کی رسول کے اللہ اور اللہ یقین کا ملسو هيلع هللا ىلصآاخ�تہے۔ دینا جواب کو قیامت یقین، مکمل کا قیامت (18-01-13 )ایمان،

ہے۔ رہتا لگا میں دنیا حصول بندہ تو ہو نہ یقین کا آاخ�ت اگ� ہے ک�تا عطا عمل توفیق یقین کا آاخ�ت

(13-02-15)

" ادا اس " تو ہے ہوتی محبت جب ۔ دیا ک� نے اس یہ ہے، فعل ذاتی کا اس یہ ہیں کہتے ہم کو کام ہ� کے اس تو ہو نہ محبت سے کسی جب( " ہے۔ " رہتا ہوتا فدا فدا پ� ادا اس عاشق اور ہے ادا کی محبوب می�ے یہ ہیں کہتے ہم ہے جاتا بدل نام (15۔06۔12کا

فعل ہ� کا اس تو ہے جاتا بن محبوب کوئی جب لیکن کام، وہی دشمنی دوستی جھگڑنا، لڑنا پینا، کھانا بیٹھنا، اٹھنا ہے ہوتا ہی ایک کامہ� تو جائے ہو نصیب نعمت یہ جائیں بن محبوب کے کسی اللہ رسول جب ہے۔ ہوتا فدا فدا پ� اس عاشق اور ہے جاتا بن ادا ملسو هيلع هللا ىلصایک

ہے ) رکھتا عزیز سے جان اسے بندہ پھ� ہے جاتی بن محبوب ہا اد رسول (15۔06۔12ملسو هيلع هللا ىلصسنت

رسالت اطاعت۔ اداب کی اللہ رسول سے خلاص پورے ہے، ادب یہ ماننا بات کی دوس�ے سے انکساری و عجز (30-05-15)ملسو هيلع هللا ىلصانتہائی

احت�ام و جو ادب سے اس اور ہے ہوتی پیدا میں دل ک� ہو قائل کا نیکی یا بھلائی یا عظمت کی کسی جو ہے کیفیت ایک پ� طور بنیادی احت�ام و ادبایسا وہ حالانکہ ہو، ایسے بڑے تم جاۓ، سنائی ک� پڑھ وہ نہیں میں کسی صفت جو ہے ہوتی وہ خشامد ہے۔ احت�ام و ادب وہ ہے ہوتا عمل

پ�وگ�ام، ) الم�شد (Episode 109نہیں۔

ہیں۔ ارادت کہتے ارادت کو قلبی کیفیت اس ہے ک�واتی تلاش کی اصل ہمیں طلب ہماری ک�تا، نہیں ضائع عم� پاس کے نقالوں صادق )طالب14-06-12)

جبکہ آارام ساتھ، کے آارام کے بدن یعنی سونا کھانا، آارام کا آادمی عام ہے آارام کا اس وہ ہے ک�تا محسوس سکون و آاسانی انسان میں حالت جسرہیں۔ جاگتے بھ� رات چاہے ہیں ک�تے محسوس آارام میں شوق کے وصال محبت اہل اور ساتھ کے اعمال حلاوت کی اطاعت -11)اہل

07-16)

توجہ ہز پیتھی ارتکا ٹیلی دیکھیے

آازادی دیکھیے آازادی و غلامی

Page 3: Tassuaf in Islam (Spirituality): Some definitions

3

اسباب دیکھیے اسباب عالم

/ اسباب سبب دیکھیے

نہیں استخارہ کہ ہے جائز کہ ہو دیکھنا کو کام کسی ورنہ لے، ک� معلوم تو ہوں اا ش�ع ط�یقے سے دو یا دو کے کوک�نے کام کسی کہ ہے ہوتا استخارہنہیں۔ ) استخارہ ہے ش�عیت لیے کے (02۔03۔12اس

ہو استدراج صادر سے مسلم غی� اور سکے سمجھ نہ دماغ جنہیں چیزیں ہوتا ایسی حصہ کا شیطان کچھ طاقت، دماغی کچھ ہیں۔ کہلاتی استدراجہے۔ ہوتا لیے کے منوانے بڑائی اپنی استدراج (19-08-12) ہے۔

ہے۔ ہوتا گم�اہ اا حقیت مگ� ہوں ٹھیک میں کہ سمجھے (02-09-11 )بندہ

ایمان ایمان استدلالی دیکھیے

ہے۔ استغ�اق ہوتا استغ�اق پ� اس ہے ک�تا وہ محنت جو اور ہے سمجھتا دل (10-06-14)جب

^ ء^ ا ^س^ت^غن مل ا نعمتیں سی بہت کی دنیا کہ پڑتا نہیں ف�ق کوئی جنہیں ہے ہوتی نصیب کو بندوں مقبول بڑے کے اللہ جو ہے کیفیت قلبی ایک استغناءہے۔ ہوتا سے دنیا استغناء ہیں ک�تے استعمال لیے کے رہنے زندہ کو دنیا وہ جائے مل سوکھی روکھی یا (18-06-14)جائیں

ہے۔ استقامت ف�ماتا عطا استقامت پ� دین سے، اللہ رابطہ کا قلب (28-03-14)گویا

جیسے اسلام ہے چیز سی عام کوئی بھی یہ ہیں سمجھتے ہم ۔ گئی مل میں ورثے مسلمانی ہمیں ہیں آاشنا نا سے عظمت و اہمیت کی اسلام ہمفلسفہ وہ ایک اسلام نہیں۔ جانتے ہم یہ ہے، کیا عظمت کی اس اور ہے کیا اسلام مسلمان۔ گئی، بن قوم ایک بھی یہ ہیں قومیں کچھ اور

نے جس ہے اور The man from streetکو common manحیات دیا ک� کھڑا روب�و کے اللہ اسے پوچھتا نہیں کوئی جسےچاہتے تو ہوتے ہم، ہیں نہیں آاشنا سے اسلام عظمت ہے؟ آاتی میں تصور کہیں فلاسفی ایسی کوئی ہے، رہا ک� باتیں سے اللہ پ� طور ذاتی وہ

( ) پ�وگ�ام، ) الم�شد ہو۔ نصیب دولت یہ بھی کو کاف�وں (Episode 108ان

) ساتھ) کے اللہ گیا، مل وہ تھا ملنا جو تمھیں کہ ہے پ� بات اس بنیاد کی اسلام وغی�ہ گا جائے مل یہ ک�و یہ کہ ہیں کاروبار باطلہ ادیانکے اس اور اللہ جو ہے نہیں کوئی چیز بڑی سے اس اب ک�۔ مان نبی کو اللہ رسول محمد پ�، لانے ملسو هيلع هللا ىلصایمان ملسو هيلع هللا ىلص

تمھاری پاس تمھارے ہو۔ ک�تے نچھاور کیا تم اور ہے کیا پاس تمھارے کہ ہے یہ دیکھنا اب ملے۔ تمھیں جو ہو بڑی سے ملسو هيلع هللا ىلصحبیب ) جان ) دیتے دیتے وہ ہے ہوتا نصیب اسلام جسے اور وغی�ہ اقتدار علم، طاقت، ط�ح اسی ہو ک�تے نچھاور میں سجود و رکوع اسے ہے، انا

ہے کہتا اور ہے جاتا گذر سے

ہوا ) نہ ادا حق کہ ہے یہ تو حق تھی کی اسی دی دی (05-02-06جان

اپنی کوئی اور گی ہو عدولی حکم بھی جہاں اور ہے نام کا حکم ایک ایک ہے نام کا ادا ایک ایک کی محمد حض�ت ملسو هيلع هللا ىلصدیناللہ رضی حسین حض�ت دے، لگنے نہ پ� دین لے پ� سینے زخم وہ مسلمان کہ ہے یہ اسلام ور گا ہو قتل دین وہاں گا ک�ے داخل کو پسند

ط�ح۔ ) کی عنہ یی (05-02-06تعال

ایک زندگی کیا، نہیں بند کو شعبہ کسی کے زندگی نے بندے flowاسلام خود ہے۔ نہیں روکا ہیں دیے موڑ خوبصورت ہے، رو ایک ہےہے۔ سلامتی سارا کا سارے اسلام بھی۔ کو دوس�وں اور ہے سہولت بھی کو

( 06-05-07)

تصدیق کی باتوں ان سائنس کہ مانیں ط�ح اس اب ہیں، مانتے لیے اس ہے دی خب� نی اللہ رسول محمد ہمیں کہ ہے یہ ملسو هيلع هللا ىلصاسلامدلائل کے سائنس تو یہ عقل ہماری خمسہ، حواس ہمارے انکھیں، ہماری ہے۔ نہیں اسلام یہ گا ہو کف� یہ تو ہیں دی نے آان ق� جو ہے ک�تی

ہے۔ ) ف�ماتا بیان رسول کا اللہ جو وہ حقیقت نہیں، تک حقیقت لیکن ہے جاتی پہنچ (02-08-15ملسو هيلع هللا ىلصتک

کے نفس خوائش ک�دار اپنا نہیں، اپناتے ہیں، مانتے ہم کہ ہے یہ مصیبت ہماری ہے۔ چیز کی اپنانے اسلام ہے نہیں چیز کی ماننے اسلامہم ہے مشکل اور بات کی دل باطن، تو باطن ک�تے۔ نہیں تمیز کی ح�ام و حلال ہیں، جاتے ہو گم میں ح�ص کی دنیا ہیں، رکھتے مطابق

ہیں۔ آاتے نظ� کوتے پی�وی کی قوم کسی نہ کسی بھی ظاہ�ی ہم آائیں۔ نظ� مسلمان ہم تو ا� ظاہ کہ جاتا، رکھا نہیں بھی ظاہ� تو -06 )سے09-03)

Page 4: Tassuaf in Islam (Spirituality): Some definitions

4

کف� دیکھیے و اسلام

دین دیکھیے

آازادی و غلامی دیکھیے

ایمان و کے اسلام ک� اتباع پھ� لینا مان ک� سن دعوت ہے کیا اسلام ہے۔ ایمان یہ پہچانا تک قلب یقین ذریعہ، کے عمل ہے اسلام لینا ک� قبول کو دعوترہے۔ نہ باقی ہی ج�ات کی ک�نے ناف�مانی پھ� اور جانا ہو لب�یز سے یقین کا دل ہی سنتے ہے کیا ایمان جانا۔ پہنچ تک قلبی ۔16)یقین

(02۔10

کف� و ( اسلام ہونے ) ش�یک لا واحدو عظمت، کی والے بنانے ، اعت�اف کا عظمت کی صانع ک� دیکھ کو صنعت کی هللا اس میں، الفاظ ت�ین مختص�ہے۔ کف� جانا بھول کو والے بنانے اور جانا کھو میں چیزوں انہیں اور ہے اسلام اعت�اف (08-05-11) کا

نہیں۔ درست یہ بھی، کو اسلام ہوں مانتا بھی کو ہے۔کف� ض�وری بھی رد کا کف� نہیں کافی ک�نا قبول ص�ف لیے کے ک�نے قبول اسلامہوں۔ پ� کف� اگ� ک�ے نہ محبت بھی سے داروں رشتہ ق�یبی اور ک�ے بیزاری سے (19-07-11) کف�

ق�بان رشتے ہو بھی کچھ ہوں رہے گ� پہاڑ یا ہو رہی آا مصیبت جان، یا ہو میں خط�ے زندگی نقصان، یا نظ� نفع ہے یہ اسلام ہے؟ کیا اسلامرہے۔ ) قدم ثابت پ� ف�ماب�داری کی اللہ اطاعت کی اللہ جائے ہو کچھ جائے پڑ چھوڑنا گھ� جائیں پڑ (08-09-13ک�نے

افلاس و تنگدستی انتہائی پھ� تو اللہ رسول محمد بطفیل ہے، جاتا ہو قائم سے العالمین رب جب تعلق کا بندے کہ ہے یہ ملسو هيلع هللا ىلصاسلامجب جھکتا نہیں پ� دروازے کے اللہ غی� ہے رکھتا قائم سے اللہ تعلق اپنا اور ہے سہتا تکلیفیں وہ ہوتا نہیں انداز اث� پ� رشتہ اس بھی میںہے۔ رہتا گزار اطاعت کا اللہ بھی میں حال اس بلکہ دیتا ک� نہیں دور سے اللہ اسے حکومت یا دنیا زر و کا تو ہے آاتی دولت ہے آاتی ف�اغی

(04-03-19)

اللہ تھا ( orientedاسلام ( جنت ہمیں نے انہوں دیا ہی ہٹا کو اللہ سے درمیان نے گئے بن مولوی ک� بڑھا ڈاڑھی چور جو انہوںoriented( رضا۔ کی اللہ مقصد کا مومن تھا۔ کیا نے نصارا و یہود علماء یہ دیا، (05-08-05ک�

اسلامدیکھیے

اسلام اور عمل ایمان، ذک�، تزکیہ، دیکھیے

روح و عقل دیکھیے

نور دیکھیے

سزائیں ان اسلامی ہیں، نہیں لیے کے دینے ایذاء محض رہے، قائم سے جلیل رب تعلق کا بندوں اور ہو اصلاح کی معاش�ے کہ ہیں لیے اس سزائیں اسلامیہے۔ نہیں ایمان میں والوں ک�نے انکار سے سزاؤں اسلامی ہے۔ جاتا بچ ایمان ہے، ہوتی زیادتی میں ایمان (03۔11۔16)سے

اعظم ( اسم اسم ) بھ� تو ہے وہم کا لوگوں یہ نہیں ممکن ایسا چاہے، یہ جو گا ہو وہ اب کہ جاتا بن نہیں ش�یک کا اللہ بندہ سے اعظم اسم کسی ) استعداد ) کی ہے رہی ب�س آان ہ� جو رحمت قبول ہے، ہوتی کی درجے یی اعل بہت صفائی کی دل سے اعظم اسم گا؟ ہو کیا سے اعظم

ہے۔ ) ہوجاتی (08-03-15زیادہ

( " ہیں۔" رہتی چلتی چیزیں مطابق کے سوچوں تو کے ان ہیں سکتے لے اسے جو چاہیے۔ آانا سلیقہ کا لینے ہے، اعظم اسم ہی -15اللہ09-06)

ہے۔ اسماع ہوتا مزین سے استداد کی اسماع وہ ہے رکھتا ایمان جو ہو مفید جو سننا (11-07-11)وہ

جائے۔ کیا بھی عمل پ� جس سننا (24-04-08)وہ

المخلوقات میں۔ اش�ف قلب استعداد کی باری ہت معارف ہے وہ بنا المخلوقات اش�ف وہ سے جس ہے دی نعمت بڑی ایک کو انسان نے (09-09-11) هللا

ی��ز� و ج ت�� نہیں۔ اص�ول ط�یقہ تیس�ا کوئی ہیں ط�یقے دو کے گزارنے زندگی سے : 1ازل سے ط�ح اس مجھے کہ ک�نا پسند خود سوچنا خود تجویز اصول ۔پ�یشانی، نتیجہ ہوتا نہیں ویسا ہیں آارزوئیں خواہشیں ہماری جو ہے چلتا کا اللہ حکم ہ� پ� کائنات اب ہے۔ کا depressedجینا اللہ ۔

کیوں تو ک�و ذک� کا اللہ ک�و تلاوت کی کلام کے اللہ ہیں، دی نعمتیں اتنی نے اللہ مانو ہے depressionاحسان اصول دوس�ا آائے۔

Page 5: Tassuaf in Islam (Spirituality): Some definitions

5

حق: ہے دیا شعور کو انسان نے اللہ ک�نا تجویز ہے ہوتی تجویز بھی میں اس دیے۔ ک� سپ�د کے اللہ کام اپنے نے میں دینا، ک� سپ�د تفویضہو۔ مطابق کے ش�عیت ط�یقہ ہو اندر کے حدود ش�عی کہ ہیں ہوتیں حدود کی تجویز پھ� ہوتی نہیں امید کی نتائج پ� تجویز لیکن ہے دیاآاتا نتیجہ جب ہے چلتی جب پتہ ہے جو کا اس پھ� ہے۔ آاتی میں زم�ے کے تفویض بھی وہ ہے جاتی کی تجویز جو اندر کے حدود ش�عی

الحمداللہ ہے دینا نے اس تو نتیجہ ہے کونا کوشش ک�نا تجویز ص�ف تو ذمہ می�ے کہوں میں تو آائے نہ مطابق کے امید می�ی نتیجہ جب ہے۔ہیں۔ ہوتے پیدا جذبات کے تشک� ہوتی نہیں پ�یشانی میں اس اب دیا۔ نے اس (04-05-14)جو

تفویض ی��ز� اصول و ج ت�� اص�ول � � ک�ھ�ی�ے� دی��یہ اعت�اض وجہ کی اس رہتا نہیں میں شعبے اس ہے دیکھا کم بچتے کو بندے بھ� تو جائے آا اعت�اض سا ذرا میں ذہن کے کسی مطلق کے شیخ

رکھیے یاد رہے۔ کیوں میں جماعت بندہ تو گیا ٹوٹ ہی رشتہ جب ہے جاتا ہو ختم وہ ہے کا فیض رشتہ جو ہے، آاتا اعت�اض جب کہ ہےختم کا دل رشتہ کا ایمان کا اس تو ہے ہوتا پیدا اعت�اض پ� رسول کے اللہ اور اللہ کو کسی جب ہے کیفیت کی دل رشتہ کا ملسو هيلع هللا ىلصایمان

ہے۔ یہ اسلام جانے کام کا اس جانے دنیا ہے رہنا اندر کے اطاعت کی رسول کے اللہ اور اللہ ہمیں ہے۔ جاتا (26-05-15)ملسو هيلع هللا ىلصہو

سوال دیکھیے

وجہ کی امید اعت�اض کی الہی وصال ہمیں امید، نہ ہے تمنا کی آاخ�ت ہمیں ہیں نہیں ذاک� دل ہمارے ہیں م�دہ دل ہمارے پ�؟ ہہ صحاب ہیں آاتے اعت�اض کیوںہیں۔ آاتے اعت�اض میں دلوں ہمارے میں ذہین ہمارے لیے اس ہیں ہوئے کھوئے میں دنیا ص�ف ک� بھول کچھ سب ہم تمنا۔ نہ -15)ہے

10-09)

کا۔ افئدا راہوں کی زندگی ہے ک�تا انتخاب جو ہے میں قلب ربانی ر لطیفہ جو کیفیت کی اندر انتہائی کے قلب

(10-08-27)

( ) ت�بیت ) و تعلیم بعد کے حیات بھی، عالم اور ہے رکھتا بھی بچہ حیات ط�ح جس ہے۔ بخشتا حیات کو افئدا قلب لطیفہ اس ایمان ہر نو ) یہ کہ ہے قیمتی سے سب اور یی اعل بہت قلب لطیفہ یہ ۔ ہے ہوتی ض�ورت کی ت�بیت و تعلیم بھی کو افئدا ط�ح اسی ہے، ہوتی ض�ورت کیہے جاتا ہو م�دہ بھی یہ سے غفلت مسلسل ہے۔ جاگتی میں اس تمنا کی الہی ہب ق� اور ہے پاتا کو الہی ہت عظم ہے ک�تا حاصل الہیات ہم علو ) کی) اس بھ� زندگی وہ کہ سے ط�ف کی ک�یم اللہ ہے سزا سخت بہت یہ اور ہے جاتا ہو اندھا رفتہ رفتہ تو دیں باندہ پٹی پ� آانکھ جیسے

ہے۔ ہوتی شمار ناشک�ی بڑی بہت یہ ہو نہ متوجہ (06-10-13)ط�ف

آال آال اور اہل دیکھیے

بیت دیکھیے آال اہل اور آال اہل،

( آامدن ح�ام ) یہ اور وغی�ہ بنانا سونا جادو، سکتا ک� نہیں کوئی ہ� جو ذرائعے مع�وف غی� ہے سکتا ک� کوئی ہ� جو ہیں وہ کے آامدن ذرائعے مع�وف(17-02-06ہیں۔ )

)امنو پ�۔ طور مکمل پ� هللا رسول محمد ہے اعتماد ہے اعتبار جنہیں لوگ (23-05-08ملسو هيلع هللا ىلصوہ

مومن دیکھیے

کی اامی حضور یہ سیکھا۔ نہیں لکھنا پڑھنا لفظ یی کو سے فاضل و عالم بڑے سے بڑے کے مخلوق کسی یا کے دنیا نے ملسو هيلع هللا ىلصجسسے۔ هللا ص�ف پایا جو سیکھا جو نہیں مقابل یی کو کا اس کہ دیا جواب ایسا کا چیز ہ� باوجود کے اس ہے شان عجیب

پ�ندے انابت انابت ہیں، حیوان ہے، نہیں شعور یہ میں ان میں، دنیا ہیں روح ذی جتنے علاوہ کے انسان ہے، دیا شعور ایک کو انسان نے ک�یم اللہبنا نہیں کھانا کے ملا کو چیزوں دو چیز، کوئی لیکن ہیں بھی وغی�ہ بندر جلتے ملتے سے انسان ہیں جانور ہیں،

ہ�ے���، ا ت� ل�ی� ا ت� اسب�� رل�ت ک���� وڑ* ک�����ز*ےج� ی�* ہ�ے���ان��سان/ عوڑدی��ا ش�5 اای��ک7 ک��� ی>�ات� ز� وت��ج��������� ک���� سان/ س�ک���ت�ی۔ان�� ا ت� ںب�� ی� ہ� اسن�� رل�ت ک���� ات* وک��� ڑ*ونک���� Kک�پ�� ڑ� پ��� KیچP�وئ ک���� س�ک���ت�ی،کو حالات ان گی؟ جاۓ کہاں دی نے کس ہے؟ آائی سے کہاں زندگی کہ سوچتا نہیں کیوں یہ تو ہے سوچتا کچھ سب لیے کے زندگیاس آاپ جب چاہیے، جوڑنا رشتہ سے اس مجھے ہے؟ رہا چلا کو اس جو ہے کون وہ کہ گا نکلے نتیجہ ایک تو نکالیں نتیجہ ہم ک� جوڑ

اسے تو گے پہنچیں پ� ہم )نتیجے اسے ہے جاتی آا انابت میں دل کے جس اور ہیں کہتے ( انابت آاگے ہیں، دیتے دیکھا راستہ اپنا ک�یم اللہ( ( ) پ�وگ�ام ) الم�شد ک�ے۔ انسان تو اتنا لیکن ہوں، لیتا سمبھال خود میں ہے کہتا ک�یم اللہ Episode 84وہ

Page 6: Tassuaf in Islam (Spirituality): Some definitions

6

( ہے۔ رکھی انابت میں آان ق� ش�ط کی (24-06-12ہدایت

فیصلے اس ہے، کونی اطاعت کی اللہ نے میں کہ ہے ک�تا فیصلہ یہ سے گہ�ائیوں کی دل بلکہ نہیں ک� ہو شکار کا مفاد کسی بندہ جبہیں۔ کہتے انابت (15-07-12)کو

ہی وہ دینا دے کے ک� اعتماد میں ہاتھ کے دوس�ے مہار اپنی جانا، ہو وابسطہ سے دامن سے امید کی اچھائی جانا، جھک ہے ہوتی انابتگا۔ ) ف�مائے تو جو گا (31-07-15ک�وں

ہے انانیت ہوتی عزت میں بندوں ایماندار کے دلیل اللہ کی ک�دار و اخلاق کے اس ہونا محت�م کا کسی ہیں۔ چیزیں مختل~ دو یہ ہوتی نہیں انانیتاپنے عزت ہوئی بنائی اپنی ہے ہوتی ایک ہے۔ دیتا عزت اسے وہ اور ہے ہوتا تابع کے سنت ک�دار کا اس ہے ہوتا اچھا اخلاق کا اس ہے ہوتا

) ہے۔ ) دلیل کی منافق یہ انانیت یعنی ہے ہوتا رکھا سوچ (12۔06۔12)اندر

" کیا " پیدا پ� صورت اپنی نے اللہ کو آادم کہ لا حدیث واحد اللہ ط�ح جس اا مزاج ک�سکتے۔ نہیں اندازہ ہم ہے پاک سے حلیوں صورتوں اللہہے انانیت وہ میں انسان ہ� ک�تا، نہیں ب�داشت ش�یک کو کسی میں مقابلے ہے، چاہتا حکومت اپنی حکم�انی اپنی حکم، اپنے ش�یک

" آا" سمجھ تو ک�ے غور اگ� ہے۔ آازمائش کی اس ہی یہ اور ہے میں بندے ہ� درجہ بہ دوجہ یہ ہے انسانی فط�ت ، نہیں کوئی جیسا می�ے ) بات ) ہی یہ پھ� تو رہے پالتا کو بدن ص�ف ک�ے نہ غور ادھ� اگ� اور نہیں، جیسا اللہ اس بھی کوئی میں کائنات کیا میں کہ ہے جاتی

" " " رہا۔ " ک�تا پوجا ہی کی میں ورنہ اللہ ولی وہ گیا ک� عبور جو کو س�حد اس ۔ نہیں کوئی دوس�ا جیسا می�ے کہ ہے -05-15)رہتی04)

ط�ح اسی ہے، ہوتا عہدہ پاس کے کسی ہے۔ بناتا سبب کا تسکین کی انا اپنی کو چیز ہ� تو ہے جاتا ہو اثی� کا خواہشات اپنی جب انساناپنی ) ہے بناتا کو علوم اپنے ہے، چاہتا بنانا غلام کو لوگوں وہ تو ہے جاتی آا ( )honourدولت ہے۔ آاتی خ�ابی کی عالم دو تو ، ذریعہ کا

05-08-19)

ہے۔ اندھا اندھا وہ پایا نہ کو حق نے (15-05-15)جس

/انذار انذار نذی� دیکھیے

بیک انسان خصوصیات ملکوتی کی ف�شتے یی اعل سے یی اعل لیک� سے خصوصیات کی جانور یی ادن سے یی ادن میں جس ہے تخلیق ایسی ایک انسانفوری لذائذ کے اس ہے مادی غذا کی اس ہے مادی وہ ہے سے نفسانیت بہمیت، حیوانیات، تعلق جو ہے یہ ہوتا ہیں۔ موجود میں اس وقت

اس ہے لطی~ جذبہ ایک ملکوتیت یا روحانیت ہیں۔ ہوتے محسوس ہیں آاتے نظ� وہ ہیں حسی اور مادی وہ اور ہیں فوری نتائج کے اس اور ہیںاوصاف ان اور ہے ض�ورت کی دماغ و دل بالغ اور صاف ایک ہے، ض�ورت کی دل منور ایک لیے کے ک�نے محسوس کو لذات کیاوصاف وہ سے ہونے ق�یب کے نبی ف�مائے۔ عطا پ� طور وہابی اسے نے ک�یم اللہ جو ہے ض�ورت کی ہونے مصفا سے ملسو هيلع هللا ىلصملکوتی

ک�ے نہ ک�ے محسوس لذائذ مادی کہ ہیں جاتے پہنچ کو کمال اس وقت بیک ہیں دئے ف�ما ودیعت نے اللہ میں انسانی وجود جو ملکوتیہے۔ ) ش�ف خاص ایک ہونا عنہ اللہ رضی صحابی کہ ہے وجہ یہ اور ہے دیتا ک� ش�وع ک�نا محسوس کو اث�ات اور لذائذ -1978روحانی

09-28)

ہے۔ جانور نہیں انسان وہ ہو متاث� سے ماحول جو ک�ے، متاث� کو ماحول جو ہے وہ (15-07-15)انسان

خصوصیت فالتو میں مجھ ہے؟ جاتا کہا انسان مجھے کیوں کیا؟ ہے انسانیت تو ہوں انسان اگ� ہوں؟ انسان میں کہ ہوا احساس یہ کبھیحثیت اپنی سکے پہچان کو باری ذات تو ہے۔ انسان تو لیے اس ہے نصیب استعداد کی مع�فت کے اللہ تجھے کہ لیے اس ہے؟ سی کون

مطابق۔ ) (20۔11۔15کے

تمھارا ہے محتاجی ہی س�مایہ تمھارا انسانو گداگ� اے کیسا، اکڑنا کا فقی� پہچانو، محتاجی اپنی ہے، کا احتیاج رشتہ ساتھ کے ک�یم اللہپہچانی حثیت اپنی کو انسان نہیں، محتاج کا کسی وہ ہے بےنیاز ذات وہ ہو، والے مانگنے ہو فقی� سارے تم کیسے؟ نکھ�ے ناز کے

(08۔01۔16)چاہیے۔

و شعار اطاعت کا رسالت بارگاہ جو گی جائیں پائی میں ہی اس خصوصیات انسانی ہے، انسانیت اصل ہی رسالت ملسو هيلع هللا ىلصادب ملسو هيلع هللا ىلصگا۔ ) ہو گذار (29۔09۔16ادب

ہو۔ انصاف نہ یئع ضا حق یی کو کا ف�یق کسی کہ ہے ہوتی م�اد سے (28-01-11) انصاف

کے انعام ان ہی خط�ات سارے ہیں؟ نہیں خط�ات ساتھ کے ان کیا ہے انعام کا اللہ عہدہ اقتدار، دولت، ہیں۔ ک�تے بنا بعث کا خط�ے ہی انعام

Page 7: Tassuaf in Islam (Spirituality): Some definitions

7

) وغی�ہ ) کش~ ط�ح اسی ہیں (17-05-15 )ساتھ

ہے۔ )انفاق کہلاتا انفاق ک�نا ص�ف کو قوتوں اپنی مطابق کے الہی (04-02-05احکام

تبدیل انقلاب ط�ف کی مثبت سے منفی ہے ہوتا انقلاب اور ہوجانا تبدیل پ� ط�و کلی کا خصوصیات صورت، ماہیت، کی چیز کسی ہے ہوتا انقلابجانا۔ (20۔06۔12)ہو

تمکین ہل ہیں۔ اہ جاتے ک� ب�داشت کو سک� تمکین ہل اہ ہیں ہوتے کم بہت لوگ۔ والے کنٹ�ول (30-06-11)مکمل

اہل اور آال اہل،بیت

اطاعت کی نبی سے دل خلوص اور ہو مطابق کے ارشاد کے نبی بھی عقیدہ کا جا ہیں وہ میں اہل کے نبی ملسو هيلع هللا ىلصتو ملسو هيلع هللا ىلص ملسو هيلع هللا ىلصخ�چ ) کا جن ہیں ہوتے اف�اد وہ بیت اہل بیت، اہل ہے لفظ اگلا ہیں پی�وکار سارے وہ ہیں لفظ ہی ایک آال اور اہل ک�یں۔ نفقہ بھی و (نان

باپ۔ ) ماں بوڑھے بچے، بیوی، جیسے ہو ذمہ کے شخص (11۔03۔16اس

بھی اوقات گھنٹہ ایک شائد تو ہیں میں تکلی~ آاپ اگ� لگے۔ چھوٹا کو آاپ شائد دن تو ہیں باش خوش آاپ اگ� ہے ہوتی کیفیت ایک کی اوقاتگا ہو راضی ک�یم اللہ سے لوگوں جن کہ ہے میں ک�یم آان ق� تو گا ہو کا حضوری میں بارگاہ کی ک�یم اللہ چونکہ دن کا قیامت لگے۔ طویل

پ�وگ�ام ) ) الم�شد ہے۔ منحص� پ� کیفیت یہ ۔۔۔ گے ہوں بلا ک�فتار لوگ جو گا۔ چلے نہیں بھی پتا تو Episode 126انہیں

کے اولاد والدین ہم اولاد ہ�ے���، ناف�مان ہ��و�ئ��ی ہ ج������ ی� Vی W�ی ا اہ��و�نک��� ت� ہے۔ گ��� ہوتی ش�ی~ باحیاہ، صالح، نیک، وہ ہے ہوتی اولاد جو انعام کا ک�یم ۔16)اللہ(01۔04

ک�ے۔ ڑش�ولملسو هيلع هللا ىلص ایذائے پاک انہیں کہ چاہتا نہیں هللا یہ ہے ج�م بڑا اتنا رسول (12-06-09)ملسو هيلع هللا ىلصایذائے

وہ ہو منافی کے شان کی حضور وہ اور جائے کہا بارے کے شان کی حضور جو جملہ ایسا ملسو هيلع هللا ىلصکوئی ایذائےملسو هيلع هللا ىلصنہیں رسالت توہین م�اد کی اس سے اس کہی ایک نے شخص کسی کہ ہیں ف�ماتے علماء بلکہ ہے۔ شامل میں ملسو هيلع هللا ىلصرسول ملسو هيلع هللا ىلص

ہے۔ ) کف� کہنا بات ذومعنی یعنی ہے جاتا ہو کاف� والا کہنے تو ہے توہین تو میں اس کہ سمجھا یہ نے اس سنی بات وہ نے جس تھا،12-06-22)

معاملہ ذاتی می�ا تو یہ ہے خی� کہ ہیں سمجھتے ہم جو یہ ہے قسم ایک سے میں رسول ایذائے بھی ک�نا نہ عمل پ� احکام کے ملسو هيلع هللا ىلصاللہہے۔ ہوتا کو اللہ رسول محمد دکھ تو ہیں ک�تے ناف�مانی کی اللہ ہم جب کہ کیجیے اندازہ آاپ رہتا۔ نہیں معاملہ ذاتی یہ -13)ملسو هيلع هللا ىلصہے

05-03)

! تو ہے مظہ� کا رسول اطاعت ک�دار اگ� ک�و رکھا سامنے اپنے ض�ور ک�دار اپنا والو ک�نے یوی دع کا رسول عشق رکھیں ملسو هيلع هللا ىلصیاد ملسو هيلع هللا ىلصڑش�ولملسو هيلع هللا ىلص ق� ع�ش5 ام ی�� و، ہ�� ک�رت�ے ق� م�طاب� کے ات� س5 واہ�� ج�� ی ت� Kاب� و ہ�� ک�رت�ے سے ی مڑض� ت�ی Kب� ا و ہ�� ک�رت�ے م ت�� ھ Kک�چ و ج� اوڑ ہ�ے ی Kس�چ ت� م�حب مھاڑی ت��

یہ ہو۔ رہے دے دھوکا کو آاپ اپنے تو ہو ک�تے ہے کا بدلہ کیا کا اس کہ گا چلے پتا میں قب� کو قیامت اور گی ہو رسول ملسو هيلع هللا ىلصایذائےنہیں۔ ج�م کوئی ب�ا سے رسول ایذائے میں دنیا (15۔06۔12)ملسو هيلع هللا ىلصکیونکہ

پ� یمانا صداقت کی رسول کے اس ہے ہوتا پ� توحید کی هللا جب یقین ہیں کہتے یقین جسے ہے حالت ایک ہے کیفیت ایک ملسو هيلع هللا ىلصایمانہے۔ جاتا بن ایمان تو ہے (13-11-11)ہوتا

یہ کہے تو دیکھے یی کو اعمال، ہمارے ہے دلیل پ� اس ہے، ہوتا ثابت ساتھ کے یلل دلا اور گواہوں اپنے یی دعو ہ� ہے یی دعو ایک ایمانپڑے۔ نہ بتانا ہے (10-12-10) مسلمان

) ( : ایمان وراثتی ۔ کا اسلام ہے درجہ ایک صورت، کی ایمان ایمان تقلیدی

) ( : یقین علم ہے۔ حق ہوں رہا ک� عمل میں پ� جس کہ ہے ک�تا ثابت سے دلائل درجہ، دوس�ا ایمان استدلالی

: دل ہے، کیا حقیقت کہ ہے دیتا دیکھا انہیں اهللا کہ ہے ہوتا نصیب کو لوگوں حال صاحب کو، ذاک�یں کو، بندوں کے اهللا جو ایمان حقیقیجسے ایمان حقیقت لیکن ہے۔ سکتا جا بدلا کو بندے سے دلیل اور رکھتے نہیں قوت زیادہ کے ایمان درجے دو پہلے سے۔ آانکھ کی

) ( یقین حق و یقین عین گا۔ بگاڑے کیا کوئی کا اس گا دے دلیل کیا کوئی ہواسے (27-03-09) نصیب

: ہو۔ لیا دیکھ سے آانکھ اپنی کہ عیانی (17-07-11) ایمان

( " ہستی " ایک کہ ہے بالغیب ایمان تو جائیں اوپ� سے یقین وڑملسو هيلع هللا ىلصحق میں( ح�ض� آاگ جتنا گیا ہو یقین زیادہ سے اس پ� ارشاد کے

Page 8: Tassuaf in Islam (Spirituality): Some definitions

8

ہوا۔ سے (07۔02۔16)گ�نے

ہے۔ جاتا دیا نکال سے ،امنو شک ب�اب� رائی پ�، هللا رسول اعتماد ہے ایمان سارا کا (23-05-08) ملسو هيلع هللا ىلصسارے

نہ یے دیتی دیکھائی آاخ�ت نہ تو ہو نہ ایمان ایمان۔ ہے وہ اور ہے ذریعہ ایک ص�ف کا دیکھنے کو آاخ�ت کہ ہے ایسی حکمت کی ک�یم اللہدے۔ ک� مجبور پ� نیکی کو بندے جو ہے وہ ایمان ہے۔ آاتی سمجھ کی اس نہ ہے دیتی (19-04-13)سوجھائی

کو انسان ک�یم اللہ کہ کہ ہے مصیبت ایسی کف� اور ہے ف�ماتا حفاظت سے شیاطین ک�یم اللہ کہ ہے یہ ب�کت بڑی سے سب کی ایمان نورہیں۔ رہتے کھیلتے سے اس بھ� زندگی وہ ہے دیتا ک� حوالے کے شیطانوں

(14-02-21)

ہو پیدا طلب میں دل جب سے، نبوت ب�کات ہے ہوتی پیدا جان میں ایمان سے، نبوت تعلیمات ہے ہوتا نصیب ملسو هيلع هللا ىلصایمان ملسو هيلع هللا ىلصجائے۔ پہنچ تک ب�کات کہ ہے دیتا ملا سے بندوں ایسے اللہ تو جائے آا خلوص (16-05-15)جائے،

کے ہمت پوری اپنی کے، ک� قبول عن و من کو نظام شدہ طہ اس ہے نام ایمان اور ہے نظام شدہ طہ ایک سے ط�ف کی ک�یم اللہ دینک�نا۔ کوشش کی ک�نے عمل پ� اس (22۔09۔16)ساتھ،

اسلام اور عمل ایمان، ذک�، تزکیہ، دیکھیے

نور دیکھیے

مومندیکھیے

غیب دیکھیے

ہے۔ بات دلیل کافی ہونا سچا کا والے ک�نے بات اور ہونا سچا کا بات لیے کے ماننے (15-01-10)بات

دیکھ سو ہے جاتا ہو م�دہ دل بھی سے ک�نے زیادہ تو ہوں بھی قیمتی باتیں گا، جائے آا سامنے ہوا لکھا یہ لے سوچ پہلے سے نکالنے بات( گا۔ ہو اث� کتنا کا جھوٹ کلامی، فحش کہ (18-07-11لو

اہمیت کی اس ہے کیا بات وہ کہ ہوتی نہیں پہ اس اہمیت کی بات کسی تو ہے ہوتا حکم کا ہی اللہ حکم ہو چونکہ ہے ہوتا اہم حکم ہ�ہے۔ ہوتی اہمیت سے حوالے کے ذات کی والے ک�نے بات ہے، ف�مائی نے ہستی کس بات وہ کہ ہے ہوتی سے (26-12-14)اس

عورت حض�ت ) باحیا اور یی یس مو حض�ت مثال سمجھیں کو بات اس ہم اگ� ہے آاتا لے میں گھ� کو ب�کات کی جہاں دونوں آانا میں گھ� کا عورت باحیا ) واقعہ کا بیٹی کی یب (12-06-15)شعی

ابت ابت ہی وہ روکے سے اطاعت کی اللہ جو خیال شہوانی ہ� ہیں۔ خط�ناک بہت وہ ہیں کے خواہشات ابت جو ہیں دہ نقصان کم بت کے پتھ�سے کسی سوچ، ہ� روکے، سے اطاعت کی اللہ جو ہے بت فک� وہ ہ� روکے سے اطاعت کی اللہ جو اگ� ہے ابت آارزو و خواہش وہ ہو ہےہے جاتا ہو بھی معاف تو ہو ندامت پ� اس ہے بات اور جانا ہو گناہ مطابق کے تقاضوں بش�ی ہے۔ بت وہ ک� چھوڑ کو اللہ وابستہ توقعاتایسا نے فلاں ہے، لگتا ک�نے تلاش جواز کا اس ہوں رہا سوچ غلط میں کہ سوچتا نہیں یہ انسان تو ہے بھٹکتی سوچ کی انسان جب لیکن

کیا۔ ایسا (28-06-13)کہا

ہوتیں نہیں نصیب کیفیات جب ہے۔ ت� بالا سے عقل ہے کام کا قلب کیفیات یہ ک�نا محسوس کو باری صفات اور جاننا کو باری عظمتط�ف کی اللہ کے ک� استعمال عقل ہم جو short cutتو وہ گا، دے ک�ا سے اس یہ ہے والا ک�نے ہی اللہ کام می�ا کہ ہیں ک�تے تلاش

" آا" شہ ایک میں تصور بت، ایک میں ذہن تہ ہوں بھی نہ ہوں کے مٹی ہوں کے پتھ� وہ ہیں جاتے بن بت مختل~ سایہ زی� کے اس ہے یہہیں۔ باطل تصوارات سارے کے قسم اس تو ہے جاتی بس شہ ایک میں دل ہے (05-01-14)جاتی

دو۔ بحث چھوڑ پ� هللا ہم، یا ہو ٹھیک تم کہ گا دے ک� فیصلہ خود اهللا کہ دے کہہ اور ک�ے نہ بحث ب�ائے (12-07-11) بحث

ہے۔ بدا ف�ماتا عطا وجود سے عدم بار پہلی اسے وہ نہیں ض�وری ہونا کا شہ کسی لیے کے ک�یم اللہ ک�نا۔ ابتداء کی چیز کسی ہے ہوتا بدادی۔ ف�ما پیدا کائنات نی اس تھا نہیں (24-08-15)کچھ

سنت بدعت نے بدعت تو کی، رہنمائی میں پہلوں تمام کے زندگی یے هللا رسول کیونکہ ہے ہوتی سنت پہلے وہاں ہے ہوتی بدعت ملسو هيلع هللا ىلصجہاں ) ہے۔ ) دار دعوے کا ہونے باهللا نعذو رسول کا هللا بدعتی گویا تو ہے منصب کا هللا رسول بتانا گناہ و ثواب دوس�ے دیا۔ گ�ا ملسو هيلع هللا ىلصکو

Page 9: Tassuaf in Islam (Spirituality): Some definitions

9

(11-07-16)

جسم بدن و روح دیکھیے

ساتھ۔ ب� کے بندوں (08-02-09)احسان

ہو۔ ب�ائی ہوتا مج�وح حق کا دوس�ے کسی میں جس کام وہ (11-11-11 )ہ�

ملسو هيلع هللا ىلص برکات� وت� ب ہے۔ ب�� آاتا میں قلب کے مومن اور ہے ہوتا میں دل کا، سینے کے نبی جو نور (17-09-10) ملسو هيلع هللا ىلصوہ

ہے۔ نبوت ہت ب�کا آانا در کا (08-06-08) ملسو هيلع هللا ىلصکیفیات

کا ب�کت ب�کات ہے۔ ہوتی ارادہ بل توجہ ہے۔ سکتا جا کہا ب�کت اسے ہے رہتی ملتی توجہ ک�ے نہ ک�ے توجہ تو جائے بن رابطہ سے شیخ جبہے۔ ) کام کا اللہ (23-07-11پہچانا

رہتی ک�تی سف� کو قلب سے قلب چیزیں اللہ جانب من ک�ے نہ ک�ے ارادہ شیخ تو جائے بن ربط ساتھ کے قلب کے شیخ کا قلب جبسورج ) جیسے ہے کام کا ک�یم اللہ پہچانا کا ب�کات ہیں۔ سکتے کہہ ب�کت آاپ اسے ہیں رہتی جاتی آاتی کو قلب سے قلب کیفیات ہیں

) خب� کی ب�کات اپنی کو سورج جیسے ہوتا نہیں پتا کو ب�کت صاحب ب�کت ہیں۔ ہوتیں ب�کات سے رہنے ساتھ کے لوگوں نیک ۔ روشنی کیٹل مصیبت یہ سے مجھ سے ب�کت کی دعا کی بزرگ فلاں سے، ب�کت کی دعا سے، ب�کت کی نام کے اللہ ہے سکتا جا کہا یہ نہیں۔

ہے۔ ہوتی سے ط�ف کی اللہ ب�کت کیونکہ ہے درست یہ گئی

توجہ۔ دیکھیے

۔ بشی� پیغمب� ہب منص دینا۔ بتا پہلے جزا کی کام (16-09-11)ملسو هيلع هللا ىلصاچھے

آانکھ بصارت ظاہ�ی ہے ہوتی (14-07-12)بصارت

گا۔ بصائ� ہو بصائ� یہ گا ہو کیا یہ تو دے کی روشن راستہ سارا سامنے کے آاپ کوئی اگ� دیتا نہیں سجھائی ہاتھ کو ہاتھ ہے تاریکی ہے اندھی�اہیں۔ ہوتیں یدی ھ اور ہیں ہوتیں کشاہ چشم ہیں دیتی ک� روشن راستہ کا حق میں اندھی�وں کے ظلم و کف� کتابیں کی (19-06-15)اللہ

( بصی�ت کش~ ) آانکھ کی دل ہے ہوتی (14-07-12)بصی�ت

ہمیشہ بقا بھی جسم گا، ٹوٹے نہیں جوڑ کا جسم ساتھ کے روح باقی، روح باقی، توء پ� کا صفات کی اس باقی، صفات کی اس باقی، اللہ ) کی ) اظہار نہ گی ہو فنا صفت نہ مظہ� کا الہی غضب اور مظہ� کا رضا صفت کی اللہ ہے کا دوزخ و جنت حال ہی یہ گا۔ رہے باقیاس بھی بقا کی سب باقی ہے کی العامین رب ص�ف بقا ذاتی ہے۔ مہبط کا ذاتی تجلیات وہ کہ گا؟ رہے باقی کیوں ع�ش گی۔ ہو فنا جگہ

ہے۔ ) کے ک� انحصار (09-03-1988پ�

پہچان کی اردگ�د بندے کے اچھوں دیکھیں کو لوگوں اردگ�د کے اس تو ہے بندہ کیسا وہ کہ چاہیں سمجھنا آاپ بارے کے بندے کسی کہ ہیں ف�ماتے علماءہیں۔ ) ہوتے بدکار بھی ساتھی کے بدکاروں ہیں، ہوتے لوگ (01-05-15اچھے

دین دد سے بنیا نبی کے اللہ تعلق اگ� کا۔ تعلق ساتھ کے ک�یم اللہ ہے بنتا ذریعہ جو ہے تعلق ساتھ کے نبی کے اللہ بنیاد کی ملسو هيلع هللا ىلصدین ملسو هيلع هللا ىلصسکتا۔ نہیں ہو سے اللہ تو ہو (02-03-14)نہ

دیندیکھیے

عقائد ہد ( بنیا روشن) دل جب ہے دل بھی بنیاد کی عقائد ہیں کہتے ہیں؟ بنیاد تو عقائد گا ہو دیکھا نہیں ک�تے بحث پ� عقائد کو صوفی کسی نے آاپک� تلاش خود دل جب کہ ہے ط�یقہ مضبوط اتنا یہ اور ہے دیتا چھوڑ کو فضولیات اور ہے لیتا ک� تلاش حقیقتیں خود میں روشنی تو ہے ہوتازندہ ہل د ہے ض�وری لینا سانس جتنا ہے ض�وری اتنا اللہ اللہ ہے۔ سکتی ک� بھی انکار دن دوس�ے عقل نہیں چھوڑتا بھ� ہے ک�تا اختیار کے

کی۔ اصلاح اپنی ہے بنیاد

(14-06-18)

انسانی یا بنیادی ہے م�د وہ جاہل یا ہے عالم وہ بد یا ہے نیک وہ مومن یا ہے کاف� وہ ہے پاس کے انسان ہ� حق کا باتوں دو ہے دی آازادی نے اللہ کو ف�د ہ�

Page 10: Tassuaf in Islam (Spirituality): Some definitions

10

وق� ( ح�ق� کسی ) نہیں، بندہ کوئی ہے سکتا لے واپس اسے ہی اللہ ہے دی نے اللہ زندگی کی اس پہلا ہے۔ پاس کے ایک ہ� حق کا باتوں دو عورت ) تو ) گا جائے پاس کے اللہ کا، رکھنے مذہب ہے حق دوس�ا ۔ علاوہ لے حکم ش�عی سکتا نہیں لے وہ نہیں دی حیات کو کسی نے بندے

سمجھ سنی کو کسی کہ سکتے لے نہیں حساب کا کسی آاپ اور میں گا، لے سے اس اللہ جواب ہوگی پ�س باز ہے کیا اختیار عقیدہ جو ) ہاں ) رکھے ہے چاہتا وہ جو عقیدہ اپنا وہ کہ ہے حاصل حق کو شخص ہ� ہے۔ ناجائز یہ وغی�ہ دیں ک� قتل ک� سمجھ شعیہ دیں، مار ک�

چاہیے۔ ) ہونا مستحصن ط�یقہ بھی کا تبلیغ اور ہے بہت� راستہ یہ کہ ہیں سکتے بتا ہیں سکتے ک� تبلیغ (20-12-13آاپ

/ قوت جذبے : بنیادی ) حاصل ) کچھ شہونیہ قوت ہے چاہتی پہچانا نقصان غضبیہ قوت شہونیہ۔ قوت اور غضبیہ قوت ہیں غالب پ� قوتوں جذبوں سب جذبے دوخلاف کے کف� غضبیہ قوت کی ان ہیں ساتھ کے آاپ جو ف�مایا ہے۔ گھومتی گ�د کے جذبوں دو ان زندگی ساری ہے۔ چاہتی ملسو هيلع هللا ىلصک�نا

) ہم ) کیا ہے۔ چلتا پتا کا رسالت معیت ساتھ سے باتوں چھوٹی چھوٹی ہے۔ جاتی چھا محبت تو ہیں ہوتے میں آاپس اور ہے ملسو هيلع هللا ىلصہوتیآا غالب پ� شہونیہ قوت اور غضبیہ قوت کہ ہیں دی بتا نشانیاں نے العالمین رب کی وابستگی اس اور ہیں؟ وابستہ سے ہستی ملسو هيلع هللا ىلصاس

( ) میں ) اطاعت کی حضور ہیں (04-01-15ملسو هيلع هللا ىلصجاتے

معاش�تی بنیادیپہلو

احت�ام کا عزت انسانی میں معاش�ے جس ہے۔ معیار انسانی ایک اور پاکیزگی طہارت، کی اس قوت بڑی سے سب کی معاش�ے انسانیباقی جائے سمجھا حیوان ایک محض جائے دیا نہ ہی درجہ انسانی کو انسان حاصل، کیا تو بھی ہوں چیزیں باقی میں معاش�ے اس نہیںآاب�و انسانی ہے وہ ہے ک�تی ممتاز سے مخلوق باقی اسے جو ہے جو ض�ورت بنیادی کی معاش�ے انسانی حاصل۔ کیا تو بھی ہوں سہولتیں

حفاظت۔ (14-11-14)کی

میں بھلائی دنیا کی۔ کسی ، نہیں ہوتی بھلائی کبھی سے ان ہوتا نہیں احساس کا الہی عظمت کو لوگوں جن ک�تے نہیں وفا سے اللہ لوگ جوگی۔ ) رہیں چمٹی پ�یشانیاں اتنی گے ہوں باہ� کے اس جتنا ہے اندر کے پناہی رسالت اتباع تو ہے راحت اگ� -03-15ملسو هيلع هللا ىلصبھی

27)

ہے۔ اطاعت کی رسول کے اللہ اور اللہ مطلب کا (21-08-15)ملسو هيلع هللا ىلصبھلائی

حیائی سکتے۔ بے ک� نہیں سامنے کے دوس�وں آاپ جو ہے ہوتا کام وہ (11-11-11 )ہ�

دوائی چاہے کھانا، سامنے کے سب تو رکھا نہیں روزہ سے وجہ کی عذر ش�عی اگ� میں رمضان جیسے بات ناپسندیدہ ہے ہوتی بےحیائیگی۔ ) ہو بےحیائی (06۔05۔12ہو،

ش�عیت بیگار بنے۔ مصیبت پ� والے ک�نے بیگار اور دے فائدہ کو والے لینے بیگار جو ہے ہوتی چیز وہ بیگار ہے، نہیں بیگار حکم کوئی کا ش�عیتہے۔ ) انعام سے ط�ف کی اس لیے ہمارے یہ نہیں فائدہ کوئی کا اللہ میں حکم کسی (05-02-06کے

)پاکبازی دے۔ ک� تزکیہ کا اس هللا اور ہو درست سے هللا معاملہ کا جس بلکہ نہیں سے بنانے حلیہ (24-04-08پاکبازی

ص�اط ( پل متشکل ) ہی وہ تو میں آاخ�ت ہے ص�اط پل ایک بھی زندگی ہے سکتا گزر بندہ تو ف�مائیں حفاظت ہی اللہ کہ ہے راستہ نازک ایسا تصوف یہوہاں ص�اط پل آاتا نہیں نظ� یہاں گا۔ جائے ک� عبور سے سلامتی بھی میں آاخ�ت وہ کیا عبور اسے سے سلامتی میں زندگی نے جس گی ہو

( ہے۔ پڑتا کے ہٹ یا ہے پڑتا سیدھا یا قدم ہ� ہے ص�اط پل بھی یہاں گے۔ ہوں رہے دیکھ لوگ کہ ہے اتنا ف�ق گا آائے (07-08-13نظ�

شیخ۔ پی� دیکھیے

ہے۔ تاثی� دیتا ف�ما تبدیل اث� کا اس ہے چاہتا جب ہے ہوئی دی کی ک�یم اللہ ہے نہیں ذاتی تاثی� کی شہ کسی

(13-01-25)

کو تبلیغ اگلے کہ جائے جایا نہ ط�ف اس اور جائیں ک�ائے یاد کو بندے احسانات کے اللہ جائے کی بیان الہی عظمت کہ ہے یہ بنیاد کی تبلیغک�یں لیے کے بھلائی کی اس ک�یں سے محبت ک�یں سے ن�می بات کے ک� پیار سے بندے آاپ ہے۔ ساتھ کے اللہ معاملہ وہ ہیں، دوزخی

نہیں۔ سے ڈھکوسلوں ک�یں، سے دلیل بات جانے۔ رب کا اس جانے وہ نصیب کا اس (08-04-14)آاگے

کام کسی کو دوس�وں ہے ک�تا تبلیغ وہ جب کہ ہے نسخہ عجیب یہ بھی لیے کے آادمی عام ہیں۔ وابسطہ سے دوس�ے ایک ک�دار اور تبلیغاس خود ہے دیتا چھوڑ کام وہ خود تو ہو باقی ایمان ہر نو میں دل ہو زندہ دل ہو گیا نہ بگڑ دل ہو صالح طبعیت کی اس اگ� اور ہے روکتا سے

ہے۔ ہوتی قوت بہت میں بات تو ک�ے بات کے کو اصلاح اپنی ہے۔ جوتی ہو اصلاح اپنی (02-06-13)کی

) مقصد ) تبلیغ نہیں، چیز کوئی خود بجائے تبلیغ لیے، کے گزاریں کیسے زندگی تو جائیں میں معاش�ے ہم جب کہ معاش�ت ہے ہوتی تبلیغتعلیم تہذیب پوری یی نب ہ� ہے حصہ کا معاش�ت کا بندے تعلق ساتھ کے اللہ معاش�ت، ہے ہوتا مقصد ہے۔ ہوتی ذریعہ کا مقصد ہوتی نہیں

Page 11: Tassuaf in Islam (Spirituality): Some definitions

11

بھی۔ کا عبادات بھی کا ایمان ہے ماحصل معاش�ت ہے۔ ف�ماتا

(14-04-04)

کو لوگوں تھے، ک�تے کم باتیں تھا ک�تا تبلیغ ک�دار کا ہہ صحاب ط�ح اسی بنایا۔ کو عالی ہر ک�دا اپنے نے آاپ بنیاد کی ملسو هيلع هللا ىلصتبلیغچاہیے۔ ہونا ایسا بھی مجھے کہتے لوگ تو پڑا سابقہ پڑے، (03-10-04)معملات

ہے۔ ) کلام کا اللہ بنیاد کی (15-07-15تبلیغ

تجارت تجارت اور جوا سود، دیکھیے

ہیں؟ تجلی پہلو کتنے کے جمال کے ک�یم اللہ اب جمال، پ�توئے ہے ہوتی تجلی

کوئی لیے کے ق�ار و سکون کے دل محض گا۔ ہو شمار میں افعالی ہی تجل وہ تو ہو س�زرد فعل کوئی میں سلسلے کے تجلی کسی جبگی۔ کہلائے صفاتی ہی تجل وہ تو ہو (14-07-12)تجلی

کہ چاہیے ک�نا غور پ� اس ہے رہا ہو پزی� ظہور سے تجلی کی هللا سب یہ وغی�ہ پودے پ�ندے، شمار بے ہے رہا ہو کچھ جو میں دنیا کہہے۔ ہوتا احساس کا الہی ہت (11-07-11)عظم

افعالی ہی تجلی تجل دیکھیے

صفاتی ہی تجلی تجل دیکھیے

و یی الث� تحتسجین

یی الث� تحت ہیں۔ کہتے کو درجے نچلے کے دوزخ سجین ہیں۔ کہتے کو درجے نچلے سے سب کے اس اور گہ�ائی انتہائی کی کائنات اساسے ہے درجہ نچلے سے سب جو کا کائنات نہیں، کا زمین ہے درجہ نچلے سے سب کا کائنات یی الث� تحت ہے ف�ق یہ میں سجین اورمقام اپنے نہیں میں ب�زخ ہیں، موجود جگہ اپنی میں واقع دونوں اور ہیں کہتے کو درجے نچلے کے دوزخ سجین اور ہے جاتا کہا یی الث� تحت

ستمب� ) الم�شد، ہیں۔ (2015پ�

آان ق� ہ~ آان تح�ی ق� مبارکہ ہت حیا ہیں، نبوی ہت ارشادا کا فہمی آان ق� ذریعہ دوس�ا ہے عمل کا حضور خود تفسی� کی ک�یم ہن آا ملسو هيلع هللا ىلصق� ملسو هيلع هللا ىلص ملسو هيلع هللا ىلصگا۔ آائے میں آان ق� ہ~ تح�ی بلکہ نہیں قبول ہل قاب وہ تو گا جائے کیا اخذ خلاف کے حدیث و سنت معنی کوئی ہے۔ تفسی� -07-12)کی

27)

فعل جو یہ اب ہے۔ بندہ گزار شک� کا اللہ وہ کی اطاعت کی اللہ سے دل خلوص نے جس ہے، اطاعت سے دل خلوص م�اد سے شک�یہ ، اللہ رسول محمد ہیں شہ� کا علوم تمام ہے؟ اطاعت غی� کیا اور ہے اطاعت کیا کہ ہے ض�وری جاننا لیے کے اس ہے ملسو هيلع هللا ىلصاطاعت

سے کلام کے اللہ آاپ ہے۔ م�دود وہ تو ک�یں تفسی� سے م�ضی اپنی کی الہی کلام کہ یتی ح گا، جائے جانا سے رسول کے ملسو هيلع هللا ىلصاللہسکتے ک� تفسی� آاپ کے رہ اندر کے دائ�ے اس ہے، م�اد یہ سے آایت اس کہ ہے سمجھائی نے نبی جو گے سمجھیں وہ ملسو هيلع هللا ىلصبھی

(21-08-15ہیں۔ )

کی۔ تحقیق نے مسلمانوں پ� چیزوں ان بھی تحقیق پہلے سے سب کہ ہے حقیقت یہ اور ہے گیا دیا حکم کا ریس�چ و تحقیق کو -15)مسلمانوں07-13)

جب تخلیہ کہ ہے ہوتا یہ تخلیہ میں تصوف بازار اصلاح میں، دفت� میں، میلے میں، بھیڑ کسی وہ کہ جاۓ ہو راسخ اتنی میں دل یاد کی ک�یم اللہک�ے نہ متاث� اسے ہو، رہی ہو اللہ اللہ وقت ہ� ہے، سے ک�یم اللہ جو کیفیت قلبی کی اس ہو، نہ غافل سے یاد ی ک�یم اللہ تو ہو بھی میں

ہیں کہتے ہو اسے بھی بےہوش آادمی کہ آانا نہ کا غفلت وقت کسی جانا، ہو راسخ کا الہی یاد یعنی ہے سے تحلیل و تسبح یہ تخلیہ تخلیہ۔رہے۔ لگا میں اللہ اللہ دل تو پ�وگ�ام) )جاۓ Episode 83الم�شد

درجات مصیبت ت�قی عقوبت، دیکھیے

دنیا جو ت�ک باہ� سے اسلام لیکن ہے، ملتی سے باری تجلیات روشنی کو دل تو میں اسلام ہے۔ اسلامی غی� ہے، نہیں اسلامی تصور کا دنیا ت�ک یہہیں۔ ک�تے مشقیں سی عجیب پھ� وہ ہیں (25۔10۔16)لوگ

( تزکیہ ( ہے۔ کہا تزکیہ نے آان ق� جیسے ہیں ہوتے مبعوث لیے کے ک�نے پیدا کیفیت ایک اور پہنچانے احکام کے هللا اس (16-09-11) انبیاء

) ہے۔ ) ہوتا نصیب سے یقین پختہ پ� ان ہیں جوض�وری عقائد دین ض�وریات مدار کا پاکیزگی کی دل ور ہے نام کا پاکیزگی کی دل تزکیہ

Page 12: Tassuaf in Islam (Spirituality): Some definitions

12

کا حضور تو ہے ک�تا اطاعت کی آاپ میں کام ہ� ہ� بندہ جو ف�مائیں تزکیہ کہ ہے جلیلہ منصب کا اللہ ملسو هيلع هللا ىلصرسول ملسو هيلع هللا ىلص ملسو هيلع هللا ىلص( ہے۔ ہوتا نصیب تزکیہ تو ہو دوام ہ� ذک ہے، ہوتا نصیب دوام ہ� ذک تو ہو تزکیہ ہے۔ جاتا آا میں دل کے اس جمال (09-09-12پ�توئے

بھی زبانی مانے بھی اا عقل ہے، تزکیہ اتارنا میں دل کو بات اس اب ہے، ایمان ک�نا تسلیم کو ان بنیادی، ہیں دین ض�وریات جو ط�ح اسگا۔ ) ہو تزکیہ وہ لے، ک� یقین کا بات اس بھی دل کا اس اور (31-07-04مانے

پھ� کیا تو اسے ہے ک�تا اللہ اللہ ہے ک�تا مجاہدہ ہے ک�تا محنت لیے کے تزکیہ کوئی اگ� گا؟ ہو کیا ثواب کا تزکیہ گا، ہو کیا حاصل کا تزکیہبتائے سوچ کی اس اسے یہ گے، بتائیں اعمال کے اس اسے یہ ، گا بتائے ک�داد کا اس یہ نہیں؟ یا ہے رہا ہو نصیب تزکیہ اسے گا چلے پتا

ہے صالح سوچ ہے، رہا ہو تزکیہ تو ہے، صالح نیت اگ� گی۔ بتائے وہ ہے اٹھتی سے دل کے اس جو گی بتائے نیت کی اس اسے یہ گی، ) ہے ) بنیاد کی تزکیہ نہیں تزکیہ تو نہیں اگ� ہے رہا مل ثواب پ� تزکیہ تو ہیں صالح اعمال ہے، رہا ہو تعلق۔ )تزکیہ سے اک�م ملسو هيلع هللا ىلصحضور

05-09-16)

نہیں لب تو جائے ہو نصیب تزکیہ ہے۔ دیتا ک� ش�وع سمجھنا کو تعلیم کی حکمت و کتاب وہ کہ ہے دیتا ک� پیدا استعداد وہ میں اس تزکیہہے۔ جاتا پہنچ کو دل سے دل علم اور اوقات اکث� -(06-1988)ہلتے،

و کتاب تعلیم گا؟ ہو کیسے یہ کہ آاتا نہیں بحث زی� قصہ کوئی کا اس ہے بات کی پاکیزگی کی دلوں ہے، تزکیہ بعد کے دعوت جو یہلیا، وقت اپنا نے رہا، 23حکمت ہوتا نازل حکیم آان ق� تک ب�کات ب�س کی ک�یم نبی کہ لیے اس آاتی۔ نہیں کوئی بات کی ملسو هيلع هللا ىلصتزکیہ

اسے عالی نگاہ کی حضور اگ� ہوا، نصیب ایمان نور بھی جسے نہیں، ہوئی محنت کوئی نہیں، لگایا وقت کوئی پ� تزکیہ نے ملسو هيلع هللا ىلصنبوتو ) کتاب ط�ح جس گئی۔ پڑ پ� حضور نگاہ کی اس یا گیا بن ہی صحاب وہ اور گیا ہو مکمل تزکیہ کا اس تو گئی ہو ملسو هيلع هللا ىلصنصیب ) یہ گا۔ رہے جاری عزیز و اللہ انشاء ہے قائم دنیا تک جب اور رہا جاری بھی عمل کا تزکیہ ط�ح اسی ہے اور رہا جاری عمل کا حکمت

والے ک�نے استفادہ سے اس کہ ہے بات الگ یہ گے۔ رہیں چمکتے سے تاب و آاب پوری قوت، پوری اپنی ط�ح اسی نبوت ف�ائض چارگانہنہیں۔ گی مٹے سے دنیا نعمت یہ لیکن جائیں ہو کم کبھی یا جائیں ہو زیادہ نصیب (01-09-06)خوش

اسلام اور عمل ایمان، ذک�، تزکیہ، دیکھیے

م��ان/، ات�� ر، ک���� د� ہ، زWک�ی� ی���اسلام اور عمل

بلکل ہے، دیتا لگا مٹی نئی اوپ� ہے دیتا ک� صاف ک� مٹا ہو لکھا کچھ جو پ� اس کہ ہے دیتا دھو تختی ط�ح جس کہ ہے مطلب کا یزکیھم ) قلب ) صفائے حاصل کا ذک� اس ۔ نے حضور دیا ک� صاف ط�ح کی شیشے دل ہے جاتا لکھا نیا بھ� پ� اس ہے جاتی ہو ملسو هيلع هللا ىلصصاف

ہے۔ اسلام سارا کچھ یہ ہے، عمل ہق توفی حاصل کا یقین و ایمان اور یقین و ایمان حاصل کا تزکیہ ہے، تزکیہ ہے

تسبحات دیکھیے تسبحات و صلوۃ

رضا و کے تسلیم اللہ کو، تقدی� کی اللہ ہے؟ کیا رضا و تسلیم ہے۔ آاتی سے ک�نے ہے، آاتی سے سننے نہ ہے آاتی سے بتانے نہ حقیقت کی رضا و تسلیمکی حکم ہ� ہ� آائے، نہ شکائت بھی میں دل نہاخانے رو جائے آا دکھ ہے، رضا رہنا راضی پ� تقسیم کی اللہ ہے تسلیم ماننا کو احکام

اختیار سبب جائز ک�ے، دعا میں مصیبت ہے۔ مشکل بہت جو ک�ے، نہ محسوس جب� ک�ے محسوس خوشی میں اس اور ک�ے تکمیل(27-07-14)ک�ے۔

علوم ہیں۔ تش�یحی ہوتے ضابطے و اصول کے ان اور ہیں جاتے دیے کو یء انبیا جو ہے علم وہ علوم (17۔06۔12)تش�یحی

شیخ ہمارے تصور اور نہیں درست ک�نا خیال وقت ہ� ہے بات الگ تو یئے جا آا خیال سے محبت نہیں، ٹھیک ہو شبہ کا ش�ک میں جس شیخ تصورہے۔ منع بلکل یہ میں (28-06-11)سلسہ

و، تصوف ک���� �را�ن/ و،ق�� ڑملسو هيلع هللا ىلصک���� م�پ�� غ�� ی� ب��� ڑس�ال�ت� و، ی�اڑیک���� د وح�ت� �ی�ںب��� ہ� رت�ے��� ولک���� ب رق�� ک���� ،ش�و�چ� لں/ ع�ق�� ، �ی�ں/ ہ� ہ�مد� و ونک���� ی�اب��� ں/ ک�ہح�� ہ�ے��� اد ت� ی�ی� ی ک���� ہ�ی ی��ں/ د ض����وف� ت��و اعضاء کہ مانے انہیں ط�ح اس دل اور جائے ات� بھی میں دل حقیقت کی ان ہے مانا یے ہم کو حقائق جن کو، دوزخ جنت کو، آاخ�تاور ک�ے هللا الی رجوع ک�ے توبہ تو جائے ہو غلطی بش�یت بتقضائے اور جائے ہو اصلاح کی عمل جائیں ہو تابع کے ش�عیت بھی جوارحذک� ک�نا روشن کو دل ، ک�نا صفائی کی دل نہیں۔ نام کا شعبے الگ کسی ف�قے، کسی یہ ک�ے۔ کوشش کی ک�نے دور کو خامی اپنی

ہو ش�وع رسومات تو جائیں آا جاہل اگ� ہو۔ سے اعضاء سے، اعمال سے، ک�دار ہمارے اظہار کا ان کہ ات�یں میں دل حقائق یہ کہ تا سے،ہے۔ جاتا بن مقصد ک�نا پوری ض�ورتیں دنیاوی اور ہے جاتا چلا تصور کا آاخ�ت ہیں۔ جاتی

(11-12-02)

یاد کی اس اور رہے بھی ت�ساں و ل�زاں سے عظمت کی اس لہذا ہ� کہ ہو کی درجہ اس معارفت کی اللہ کہ ہے یہ بنیاد پہلی کی تصوفف�مائے۔ بیان نے محمد حض�ت نامدار آاقائے جو چاہیں ہونے وہ عقائد کے صوفی یعنی عقائد صفت، دوس�ی وہے بھی وابسطہ ملسو هيلع هللا ىلصسے

Page 13: Tassuaf in Islam (Spirituality): Some definitions

13

ہوں۔ مطابق کے ش�عیت بھی باطنی اعمال یعنی توکل، پھ� کی، سلوک و تصوف ہیں ش�ط عقیدہ صحت اور حق (04۔03۔12)مع�فت

، ط�لت ی ک���� � � ی�ے���� ھ�� دی��ک�� و ہ�انا�ڑاک���� م��الج��� ج� اسکے��� ڑی، ںح�اض� ی� م�� ی�اڑگ�اہ ی اسک���� وص�ال، سے��� ،م�ح�������سں/ ل�اس5 ی�� ی ک���� و،م�ح�������سں/ سیVج������ ح�� ی ک���� ال�ک7 م��مشکل ہمیں چاہیے۔ ہونی یہ ہے بات بنیادی تصوف ہے۔ تصوف پہچاننا ہے اسلام ماننا ہے، بات اور پہچاننا ہے بات اور ماننا ہے۔ تصوف یہ

ہم جب محنت۔ لیے کے پانے کو اللہ ہے تصوف �محنت، لیے کے جانے جنت ہے نجات ہیں۔ گئے بگڑ مزاج ہمارے کہ ہے لگتا لیے اسہے۔ نازک بات نہیں مشکل بات ہے۔ بنیاد کی زندگی تو یہ ہے مشکل کیسے ہے۔ مشکل یہ کہا نے پم تو گئے ہو بےگانہ سے نعمت اس

لو۔ ک� لیے کے اللہ کو تمناؤں اپنی کو آارزؤں اپنی کو خود کہ ہے بات ت�ین نازک میں حیات کارگاہ (22-06-14)یہ

ہ�ے���، ا ب>�ت� ع�م��لد و�ت� وہق� ںہ��و�ی��ا ی� ہ� ن�� ولی گ���� ی ک���� ون/ ب� اق�� وہس�ک���ون/ ک���ں/ ،ل�ت� ہ�ے��� ی��ا ا� اسسے��� ںس�ک���ون/ ی� دل�ونم�� ک�ہ � � ی�ے���� ھ�� ک�� س�ت� ال�لہ ال�لہ Kک�ہا�ت ہ�ے��� ہ ی�� ض����وف� ت�� : رہیے لگاتے حساب دو اور آائیے میں عمل میدان اب 1آاپ تھا؟ ک�تا عدولی حکم کتنی تھا ک�تا کی اللہ اطاعت کتنی میں بھ� دن میں ۔

ہے؟ کہاں گ�اف می�ا سے ک�نے اللہ کیا 2اللہ ہے؟ کیا کیا لیے کے دوس�وں نے میں ہوں رہا ک� لیے اپنے میں تو یہ کہ ض�وری سے اس ۔بنا ) مسلمان ک� ایک کسی سے ک�نے قتل کف� بحالت کو کاف� ہزار علی اے کہ حدیث ہوں؟ سکا بچا سے ب�ائی کو متنفس ایک کسی

) ۔ ہے پسند زیادہ بات کو اللہ یہ تو (15-03-1988)سکو

آازادی و غلامی دیکھیے

باطنی و ظاہ� علوم دیکھیے

شعور لا دیکھیے

کے) تعلیم انسانی نسل اور لیے اپنے ہے ہوتا مفید کتنا مسلمان اور ہے؟ ہوتا کیا اسلام تو، ہو مسلمان ہو؟ کون تم بتائے کہ ہے مقصد کا تعلیم ) بچے ہمارے وغی�ہ دیتا۔ )phdلیے؟ نہیں تعلیم نظام آاشنائی بارے کے آاپ اپنے انہیں کہ ہے بات کی دکھ بڑے تو ہیں جاتے کے بھی

05-10-30)

مزاج میں تعمی� تعمی� کی مزاج کے بندے ہیں۔ کھاتے ناپاک ہے نہیں صالح غذا کی ان کیونکہ ک�تے نہیں اتباع کا نبی حصہ 80ملسو هيلع هللا ىلصکیوں ٪ ہے ہوتا کا ہے، 15غذا بنایت ماحول یا معاش�ہ ک�یم ٪5 اللہ توفیق کی نیکی تو گی ہو پاکیزہ اور صالح غذا کی۔ والدین ہے ہوتی ت�بنت ٪

ہے۔ آاتی نیکی میں ک�دار گے، ف�مائیں (17-10-14)عطا

انسانی ہج مزا دیکھیے

آان ق� آان دیکھیے تفسی� ق� ہ~ تح�ی

( )تفقو لینا۔ ) سمجھ کو ناجائز و جائز کو، نقصان و نفع کے بات کسی ہے ہوتا فقہ (02-11-14تفقو

( تفک� میں) خب� اس ہے جانا میں بارگاہ کی اسی ک� م� ہے واحد اللہ ط�ح اسی ہے آاتی بھی کیفیت کی اس تو ہو بھی تعلق ساتھ کے خب� اگ�سے اللہ کا بندے کہ ہے بتایا جگہ جگہ میں ک�یم آان ق� نے اللہ ہے؟ سکتا ہو ط�ح کس کیا، رشتہ سے اللہ کا بندے تو آائے؟ کیسے کیفیتایک ہے۔ ہوتا پیدا تفک� تو ہو تعلق ہیں۔ کہتے نسبت اسے جائے، ہو پیدا کیفیت کی تعلق ایک اور ک�ے ذک� کا اس بندہ کہ ہے یہ رشتہ

ہو تعلق سے اللہ گے۔ جائیں بھول کے سن گا، پڑے ف�ق کیا ہمیں تو جائے آا بھی خب� کی اس ہیں پہچانتے نہ ہیں جانتے نہ ہم کو بندےتوفیق ہی وہ اور گی ہو وارد پ� دل کیفیت ایک کی اس گی بنے علم وہ گی ہو نہیں خب� وہ گی جائے سنائی ہمیں کی اللہ بات جو تو گاک�وں نہ کیا ک�وں، کیسے ک�وں کیا میں کہ ہے پڑتا سوچنا یہ پھ� اور ہے ہوتا پیدا تفک� پھ� میں اس ہے کیفیت جو کی تعلق ہے۔ دیتی عمل

نبی بتایا نے ک�یم آان ق� ہے راستہ ہی ایک کا اس ک�ے، قائم تعلق اپنا سے اللہ وہ کہ نہیں ج�ات یہ میں بندے ہے۔ تفک� یہ ک�وں نہ کیوںرہتے ک�تے گناہ سے آارام ہیں ہوتے فک�ے بے وہ ک�تے نہیں ذک� جو گی ہو پیدا فک� تو گا ہو ذک� جب الہی۔ ذک� بتایا، نے ملسو هيلع هللا ىلصک�یم

ہے۔ موجود وقت ہ� اللہ کہ ہے بھی کا ان عقیدہ حالانکہ (19-05-15)ہیں

واق~ تقدی� سے ذرہ ہ� ذات کی اس بھی پہلے سے ہونے پیدا کے کائنات اس کہ کو الہی ہم عل ہیں کہتے تقدی�ک�نے عمل ہمارے ہے جانتا هللا ہے۔ حضوری علم کا اس گی۔ ہو موجود چیز ہ� میں علم کے اس بھی تو گی جائے ہو فنا کائنات یہ تھی

لوح� ا�سن��� و ت�ھا کرنا حساب� جسکا متعلقت�ھا س� جومخلوق� یں،� ن حساب� عل�مکیکوئیحدو ک�� گا کر کیا ی ل� پ� ےس� ہ ے ہ^ ے هللا^^^^ ۔^^^ ے^^^^^^ ےہ ہ^ ےلیکن ہے ہوئی لکھی پہلے ب�ائی وہ اگ�چہ ہے رہا ک�وا سے ہم هللا کہ سکتے کہہ نہیں یہ ہم پ� ہیں،اس ک�تے ب�ائی ہم دیا۔ لکھ میں محفوظ

، ہ�ے��� ل�گ���ت�ی لط�����ی غ�� ہ ںی�� ہ�ے���۔ہ��م��ی� ا ک���� ک�µی�ے���� ڑو ی��زائ�Pی و ب��� ح�ک�م رے، ک���� Pی ی��زائ� ک�ہ ی�ںہ�ے��� ہ� ن�� ح�ک�م ا اسک���� ہ�ے���، ہ��و�ئ�Pی ل�ک�ھی ق� کے���م�ط������اب�� غ�لم اسکے��� وہکے انسان یہ اب جاؤ۔ نہ پ� اس چلو، پ� راستہ اس ہوں بتاتا راستہ تمیں میں کہ ہے دیا دے اختیار ہمیں نے اس ہیں میں دنیا دن جتنے ہم

پ� اس ہے جاتا ہو سے ان ظلم جو کہ ہے لیا ت�اش بہانا یہ نے مسلمانوں گا۔ ہو اج� کا بات اسی ہے۔ ک�تا ب�ائی یا ہے ک�تا بھلائی ہے ذمہگم�اہ ) ' مجھے تونے ط�ح کی شیطان ہیں۔ دیتے لگا ذمہ کے ک�یم هللا ج�م گیا، ہو ایسا تھا منظور کو هللا یہ ہیں کہتے ک�تے، نہیں توبہ

Page 14: Tassuaf in Islam (Spirituality): Some definitions

14

( 23-07-10) کیا ...'(

قضائے گی۔ ہو نہیں تبدیلی کوئی میں اس چکا ہو فیصلہ کا جس ہے وہ پہلی معلق۔ قضائے اور مب�م قضائے ہے ہوتی کی قسم دو تقدی�ان hanging decisionsمعلق گئیں ہو تباہ میں وقت ایک قومیں جیسے ہے۔ پ� عمل و ک�دار یقین، و ایمان انسانی تعلق کا اس ہے

گئی۔ دی ک� مسلط معلق قضائے سے وجہ کی ک�دار کے ان تھا نہ ایک وقت کا موت و پیدائش (17۔06۔12)کا

باتیں و ہیں۔ تق�ی� ہوتی نہیں سے عوام ہیں ہوتی سے اپنوں وہ تو ہیں ہوتی باتیں جب ہے پہنچتی آاواز کی اس تک جہاں ہے ہوتا آادمی عام مخاطب کا تق�ی�ہے۔ سکتا ک� بات ہے بیٹھا بھی جو میں اس پھ� ہیں ہوتی ط�فہ دو باتیں

(15-11-08)

وغی�ہ۔ تقلید گیارویں ع�س، جیسے نہیں درست لینا لے سے دادا باپ یہ نہیں۔ تقلید میں یئد عقا ہے، درست ہے ہوتی میں احکام ص�ف )تقلید11-07-12)

احکام ہے تقلید ہے۔ دار ذمہ خود وہ ہے غلط کتنا ہے صحیح کتنا ہے اپنا عقیدہ کا شخص ہ� نہیں تقلید کوئی میں عقیدہ میں ایمانیاتکہ تا رہیں قائم پ� اس اور لیں ک� تقلید کی اس چاہیں کو جس لگائی، ش�ط کی تقلید کی مجتہد ایک نے علماء میں۔ فقہ میں، ش�عیتف�قے نہیں، بندی ف�قہ کوئی تف�یق کی مجتہدین جائے۔ بن نہ پی�وی کت نفس خواہش ہو، رسالت اتبائع اور الہی اطاعت ملسو هيلع هللا ىلصمقصد

آائے۔ تبدیلی میں عقائد جہاں ہیں بنتے وہاں

(13-08-04)

ایمان ایمان تقلیدی دیکھیے

ط�ف تقوی ہماری یسلہ م ہے۔ رہی بٹ دن رات منی�، و س�اج ، ہے بٹتی سے رسول اطہ� قلب جو ہے کیفیت ایک مفہوم اصل کا یی ملسو هيلع هللا ىلصتقوہے۔ االٹ ب�تن ہمارا کہ (03-05-11) ہے

ہے۔ ہوتی پیدا سے جلیل ہب ر نسبت کی اعمال اپنے جو ہے کیفیت (15-04-11) ایک

، ی�ات� ہ ی�� ن�ا K�ش�و�ح ہ ی�� ہ��و�تPے��� رت�ے��� ک���� اتPے���۔ی�ات� ح� ہ��و� هللاوڑڑش�و�لاهللاملسو هيلع هللا ىلصسے��� ت� سب ین�� اسک���� ت ح�� اسوق��ت� ہ�ے��� ل�ای��ا ہ� ویک��� ڑت��ق� د* ا ک��� ا�ت�ے��� ںدڑاڑ* ی� م�� ہ ی� ڑس�5 : ( کی ہج�ت مثال ہے دیا نے ل رسو و هللا حکم کا ک�نے جیسے ک�نا ویسے اور نہیں تو ورزی خلاف کی حکم کے اهللا رسول اور هللا کام

) ۔ حکم کا ک�نے واپس امانتیں رات

(11-11-18)

ہے۔ ہوتا یی تقو ڈر کا قسم اس ڈر۔ کا ٹوٹنے (04-06-10) تعلقات

رشتہ ایک یی تقو ساتھ، کے والے بنانے اپنے ہے جنون یی تقو ہے، عشق یی تقو ہے، محبت یی تقو درمیان، کے اللہ اور بندہ ہے تعلق ایک یی تقومیں۔ ) رشتے ہمارے جائے آا نہ بال کہیں کہ سکتے جا نہیں خلاف کے پسند کی اس ہم (25-01-08ہے

اللہ بھائی نہیں کہ سکے ک�وا نہ لیے اس ناف�مانی کی اللہ ہمیں ک� مل کچھ سارا وہ ہو بھی کچھ ہو لالچ ہوں، لذتیں ہوں، نعمتیں کی دنیاگی۔ ) کہلائے یوی تق کیفیت یہ تو جائے ہو حاصل بات یہ اگ� گا۔ ک�وں نہیں کام یہ میں گے ہوں ناراض (08-05-1988میاں

احسان دیکھیے

اور انابت یی، تقومحبت

و عابا جا درمیان می�ے اور ک�یم اللہ سے ک�نے ایسا کہیں کہ ہے سوچتا وہ آان ہ� یعنی ہے ہوتا یی تقو ڈر کا آانے بال آانے، ڈراڑ میں تعلقاتسے اللہ بندہ اور ہے ض�وری محبت لیے کے پہنچنے تک یی تقو گا؟ جائے آا نہ تو بال میں اس کہیں ہے رشتہ کا مطلوب و طالب معبود،

بلکہ نہیں ک� ہو شکار کا مفاد کسی بندہ جب نہیں۔ ہی بات کی بس کے اس یہ سکتا، نہیں ہی سمجھ اسے کہ ک�ے؟ کیسے محبتکو فیصلے اس ہے، کونی اطاعت کی اللہ نے میں کہ ہے ک�تا فیصلہ یہ سے گہ�ائیوں کی دل

" ردعمل " انعکاسی، محبت کی بندے ۔ یحبونہ و یحبھم ہے لگتا ک�نے محبت سے اس اللہ تو ہے پہنچتا یہاں بندہ جب ہیں۔ کہتے انابتاسے پھ� ہے ک�تا محبت جب عمل۔ ہد ر کا عمل ہے، جاتا ہو زن موج سمندر کا الہی ہت محب میں دل کے بندے کی۔ الہی ہت محب ہے ہوتی

ہے۔ جاتی ہو بھی میں لمحوں اور سکتی ہو نہیں بھی میں صدیوں جو ہے بات عجیب ایسی بات یہ ہے۔ ہوتا نصیب یی -07-12)تقو15)

نہ تکذیب ہی مانا جائے، کیا نہ ہی قبول سے س�ے کو نبوی تعلیمات کہ ہے یہ تو انکار ایک ہے ہوتا سے ط�ح دو ک�نا انکار یا ملسو هيلع هللا ىلصتکذیب

Page 15: Tassuaf in Islam (Spirituality): Some definitions

15

جائے تو مانا اا۔ عمل اا، صورت ہے انکار دوس�ا ہیں۔ کہتے کاف� کو والے ک�نے انکار اس اور ہے انکار کڑا بہت یہ جائے کیا نہ ہی اق�ار جائے،تو ہوا حساب اگ� لیکن دے ک� معاف تو چاہے کہ ہے پاس کے ک�یم اللہ معاملہ یہ اب ہے۔ ت� شدید بہت بھی یہ جائے کیا نہ عمل لیکن

گا۔ ہو کڑا (13-07-15)بہت

تکلی~ تکلی~ و دکھ دیکھے

ش�عی " تکلی~ معنی" کے ذمداری میں زبان ع�بی تکلی~ وغی�ہ۔ بیماری کہ نہ وغی�ہ روزہ نماز، جیسے ہے ش�عی تکلی~ م�اد سے وسعھا الا نفس یک~ لاہو۔ طلبی جواب کی کام جس ہے (24-10-14)میں

/ علوم امور ( تکوینی تکوینی ) ک�و۔ یہ ہیں کہتے کو ف�شتوں اور ہیں ف�ماتے خود ک�یم اللہ فیصلہ کا جن ہیں ہوتے وہ امور اسباب علوم تکوینی سبب، ک�یم کا اللہہیں۔ (17۔06۔12)جانتے

مافات عقوبت تلافی دیکھیے

مصیبت دیکھیے

آان ق� " تلاوت فوائد " وہ کہ ہے سے میں ب�کات کی اس تو لیے کے الہی رضائے آاپ گے پڑھیں آان ق� گا جائے پڑھا نہیں لیے کے کام دینوی کسی آان ق�محض لیے کے رزق لیکن ہیں۔ ب�کات کی اس یہ تو ہے جاتی ہو ف�اخی میں رزق میں روزگار ہے جاتی ہو دور مصیبت ہیں ہوتے حاصل

کو آان ق� گا جائے پڑھا آان ق� لیے، کے الہی رضائے گا جائے پڑھا آان ق� ہے۔ نہیں جائز پڑھنا آان ق� لیے لے کام دنیاؤی کسی لیے لے بیماریالہی رضائے ہے کی بیان میں ش�ی~ حدیث جو سورۃ وہ جب تو لیے۔ کے ک�نے عمل پ� پاک آان ق� گا جائے پڑھا آان ق� لیے، لے سمجھنے ) بیماری ) گی جائے ہو دور مصیبت کہ گا ہو یہ فائدہ اضافی کا اس تو جائے کی تلاوت لیے کے ک�نے عمل لیے، لے سمجھنے لیے، کے

گی۔ جائے ہو ف�اخی میں رزق گی جائے ہو (28-02-14)دور

ہی تک کانوں اور سنی سے کانوں اگ� اور ہے جاتا بدل بندہ تو پھ� ات�ے میں دل ہمارے کیفیت اگ� کی اس ہیں سنتے آایت کوئی ہم جب ) سے ) کلام کے اللہ ہے ہوتا متاث� سے وغی�ہ شاع�ی کلام کے بندے ہے۔ بدنصیبی پھ� تو ہوئی نہ پیدا کیفیت کوئی گئی نہ تک دل رہی ) آان ) ق� گیا لگ نہیں تو زنگ پ� دلوں ہے لیتا نہیں کیوں پ� دل کو کلام کے اللہ ہے لیتے لے پ� دل کو الفاظ کے بندے ہوا۔ نہ کیوں متاث�

ہے۔ ہوتی نصیب اسے لذت جائے ات� میں سینے کے جس جائے۔ ات� میں دل وہ کہ ہے یہ ثواب کا (26-06-15)پڑھنے

آان ق� دیکھیے

اہل بین ( تلقین مطابق ) کے اسلام زندگی اپنی ک�ے پورے اخ�اجات جائز اور خاوند کمائے حلال رزق ہے ض�وری کونا عمل خود لیے کے ک�نے تلقینلیے، کے تلقین ہیں ض�وری باتیں دو ہونا 1ڈھالے۔ علم سکتا 2۔ ک� تلقین ہے نہیں پیٹ مار گلوچ گالی حد کی سختی ہونا۔ باعمل خود ۔

پ� خاوند کہ چاہیے کو بیوی ہے سکتی ک� سے آاسانی تو بیوی ہے۔ سکتا ک� تک حد ایک ہے سکتا ہو ناراض ہے، سکتا سمجھا ہےدن ایک ہو۔ مشکل کے بیوی بغی� گزارا کا اس کہ ک�ے خدمت کی اس ط�ح اس کیسے؟ لے، ک� محتاج اپنا کو خاوند ک�ے نہ حکومتہے۔ ہوتا زیادہ اث� کا اس جائے کیا اا عمل جو بجائے کے کہنے واعظ کو۔ زندگی بغی� بیوی سمجھے ادھورا لگے وی�ان تو ہو نہ پ� گھ� بیوی

ہے۔ ہوتی تبلیغ پھ� تو ک�ے درست ک�دار اپنا عقیدہ اپنا پہلے سے (22-07-14)سب

ہیں تمثیل سکتے دیکھ جگہ مختل~ لوگ یی ک بھی کو شیخ ہی ایسے ہے پاس می�ے سورج ہیں سمجھتے سب تو دیکھیں سب کو سورج جیسےہو۔ پتا بھی کو شیخ نہیں ض�وی (25-06-11)اور

سے شیشے جیسے ہے ہوتی تمثیل ہوتی نہیں ذات وہ کیونکہ ہوتا نہیں ناظ�ثابت و حاض� سے اس تو آائیں نظ� جگہ کئی اگ� هللا اولیاءہیں۔ جاتے آا نظ� پ� مقامات مختل~ نبی شیخ، میں انوارات ہی ایسے ہے آاتا نظ� عکس ک� ہو (10-07-11)ملسو هيلع هللا ىلصمنعکس

کے۔ تہذیب کھانے کے، لباس کے، جلنے ملنے انداز والے ک�نے محفوظ عزت کی بندے اور حیا ہے مطلب کا (25-07-14)تہذیب

آاتی۔ توبہ نہیں میں درجہ کے توبہ پشیمانی فط�ی ہے ض�وری ہونا پشیمان عقلی لیے کے (05-07-11)توبہ

ہے۔ ہوتا اهللا الی متوجہ دل سے ہے، قلبی ہت ندام کہ جو (09-07-11)توبہ

نہیں۔ ض�ورت کی پوچھنے سے کسی ہے لیتا بچا اسے یی تعال اللہ ہوتا نہیں صادر گناہ وہ دوبارہ تو جائے ہو قبول توبہ (20-07-12)اگ�

توبہ نہیں؟ کہ ہے نیکی یہ مطابق کے ان دیے علوم دیے، درجات جتنے نے آاپ اللہ کہ ہے ک�تا بھی نیک توبہ ک�تا نہیں گار گناہ ص�ف توبہ

Page 16: Tassuaf in Islam (Spirituality): Some definitions

16

تھے۔ ف�ماتے استغفار دفعہ سو حضور کہ عبادت قسم از ہیں ک�تے بھی یء انبیا یہ اور ہے سے میں عبادات توبہ ہے، ک�تا خدا بندہ ملسو هيلع هللا ىلصہ�حصہ۔ ) کا شک� ادائے ہے استغفار کا حضور کہ ہے مفہوم کا (21-09-12ملسو هيلع هللا ىلصحدیث

( ہے۔ توبہ یہ تو ہے دیتا چھوڑ کام ب�ا مگ� ک�تا نہیں توبہ کوئی اگ� ہے نام کا اصلاح (05-04-13توبہ

جو ہے علاج ایسا ایک توبہ اور ہے بھی توبہ علاج بڑا بہت ایک سے میں ان کے تکلیفوں کے، مصیبتوں ہیں ک�تے علاج سے بہت ہم جہاںہیں۔ ملتیں بھی نعمتیں دنیوائی ک� ٹل مصیبتیں سے توبہ چاہیے۔ رہنا ک�تے وقت (18۔03۔16)ہ�

( توجہ دل ) کے ہواس فائدہ اسے کہ ہے چاہتا اتارنا میں قلب کے طالب کسی کو انوارات قلبی ہت واردا اپنے اۃ اراد شیخ جب میں تصوف اصلاحہے ش�ک بلکہ ہے ناجائز ص�ف نہ یہ گیا ہو کام سے توجہ کی آاپ کہ کہنا یہ ہیں۔ کہتے توجہ اسے ہے کام وہ جو ہوں، گزیں جاں میں

ہے۔ ) رہا چلا اللہ اکیلا وہ کام کا دنیا ساری سکتا آا نہیں کام کوئی کے کسی (23-07-11کوئی

جو میں دل کے شیخ ہیں۔ کہتے توجہ اسے ہے کام وہ تو ہے چاہتا اتارنا میں قلب کے طالب کسی کو قلبی ہت واردا اپنے اۃ اراد شیخ جبہوں جاگزیں یہ میں دل کے اس یا ہو فائدہ اسے کہ اۃ اراد ہے ک�تا القا پ� قلب کے طالب کسی جب کو انوارات ان ہیں کیفیات ہیں انواراتک�نا توجہ ہے۔ رہا ک� توجہ پ� طالبین وہ ہے جو شیخ ہے جاتا ک�وایا ذک� ط�ح جس ہے ہ�تی سے ط�ح دو شیز یہ اب ہیں۔ کہتے توجہ اسے

وہ ہو کم پ� کسی ہو زیادہ پ� کسی کہ ک�تا نہیں تمیز یہ تو ہے ک�تا توجہ شیخ ہے۔ بات دوس�ی ہونا استعداد کی قب�لیت اور ہے کام ایککیا صاف کو قلب کتنا کہ ہے پ� استعداد کی قبولیت فائدہ ہے ہوتی یکساں ہے ہوتی مطابق کے حثیت کی شیخ ہے ہوتی کی سطح ایک ) جس ) کل�، کا اس ہے زمین والی کل� جو دے۔ مٹا کل� کا زمین والی کل� کہ ہوتا نہیں یہ بھی اث� کا توجہ مثال کی بارش کیا مجاہدہ کتنا

میں ک�نے اللہ الی رجوع میں ک�نے توبہ ہاں گا۔ مٹائے اسے اللہ الی رجوع کا اس گی مٹائے اسے توبہ کی اس ہے مٹانا نے اس ہے زمین کیک�ے۔ اصلاح اپنی ک�ے توبہ کہ ہے چاہتا دل کا بندے ہے جاتی بن مح�ک ہے جاتی بن معاون وہ

چلتی۔ )توحید نہیں یہ ہے اہنگی ہم المذاہب بین جو یہ ہے نہیں کافی ہی اق�ار ص�ف جائے کیا انکار کا ش�ک کہ ہے یہ ماننا کا -15توحید03-06)

اللہ یہ ہو، پکارتے کیوں ک� دوس�وں ک� چھوڑ کو اللہ پھ� تو ہیں تجلیات کی اللہ سبب کا مستعار حیات ذمہ، کا مستعار حیات تمھاری جبف�ق ) ہے جڑی سے ذرہ ہ� تار کے نور ایک ہے۔ حق ( voltageکا : بااللہ بقا زیادہ کو کچھ کم کو کچھ ہے ط�ح (04-06-15)کی

ہوں توکل درست بھی نیت حال، کا اندر ہوں مطابق کے ش�عیت بھی باطنی ہل اعما یعنی نہیں کا اعضاء ہے کام کا قلب ہے باطنی ہل فع توکل( ہوں۔ درست بھی قلبی (20-04-12کیفیات

مخال~۔ ) یا ہوں مطابق کے اسباب چاہے، سے ط�ف کی اللہ نتیجہ لیکن ک�ے اختیار ک� سمجھ عبادت تو اسباب ظاہ�ی کہ ہے یہ توکل12-04-20)

ہ� تو ہو نہ اور ہے ک�تا استعمال وسائل جائز تو ہو بھ�وسہ پ� هللا ہے۔ ٹھیک تو ک�ے پھ�توکل ک�ے اختیار مطابق کے ش�عیت مکمل اسبابہے۔ ک�تا استعمال ط�یقہ ناجائز (07-10-11)الٹا

کی حضور ہو، نیک ہو صالح وہ ہو جو ک�دار ہوں، جو اعمال پھ� گی ہو نصیب توفیق کی صالح عمل تو گے کھاؤ پاکیزہ ملسو هيلع هللا ىلصحلالہوتا۔ نہیں کچھ اسے ڈرتا نہیں سے جادوگ�وں وہ ک�تا۔ نہیں اث� جادو پ� جس ہے، ہوتا پیدا اللہ علی توکل وہ ک� جا تب ہو مطابق کے سنت

سکا۔ چل نہ جادو کا کسی پ� ہہ (22-02-13)صحاب

کی نہ ناف�مانی کی اللہ ک� رکھ امید پ� دوس�ے کسی جائے، کی نہ ناف�مانی کی اللہ پ� امید کسی ک�، آا میں لالچ کسی کہ ہے یہ توکلمزدوری کام می�ا کہ ہو پ� اللہ بھ�وسہ کا رزق جائے، کی مزدوری پ� بھ�وسے کے اللہ جائیں، کیے کام سارے کے اطاعت کی اللہ اور جائے

جائے ہو غلطی گزارنا۔ زندگی پور بھ� ہے مطلب کا توکل جائے۔ چھوڑا پ� اللہ نتیجہ جائیں کیے اختیار اسباب ہے۔ دینا نے اس رزق ہے ک�ناکیا شیطان کا اس پھ� تو ک�ے مطابق کے حکم کے اللہ کام اور ہو بھ�وسہ پ� اللہ جسے ہے۔ ناف�مانی بھی ک�نا نہ کچھ ک�ے، توبہ تو

ہے۔ مجاہدہ کا بھ� زندگی یہ ف�مائے، نصیب اللہ ہے کیفیت عظیم ایک یہ گا (26-05-15) بگاڑے

سے کہاں توکل تو ہیں ک�تے کوشش کی نکلوانے کام اپنا سے ط�یقوں ناجائز جائز ہیں ک�تے بہانے حیلے مختل~ گا؟ ملے سے کہاں توکل یہاللہ بھی لیے کے اللہ علی توکل لیں۔ ک� بھ�وسہ پ� اس ہیں جانتے کو ہستی کس لیے کے ک�نے بھ�وسہ آاپ ہے جاتی لوٹ وہیں بھ� بات ہو۔ذاتی ک�نا؟ بھ�وسہ کیا نے انہوں ہے بات سنائی سنی پاس کے جن اور ہیں لیتے ک� بھ�وسہ وہ ہیں جانتے جو ہے ش�ط ماننا اور جاننا کو ک�یمذرے ذرے کے تن ک�و، دوام ذک� آاپ، مومن ہ� کہ چاہیے ہونا تعلق ذاتی کا مومن بندہ ہ� لیے اس ہے ہوتا بھ�وسہ تو ہو بھی سے کسی تعلق

گا۔ ہو آاشنا سے حثیت اپنی سے، الہی عظمت وہ کہ گی ملے جلا وہ کو قلب تمھارے سے دوام ذک� لو۔ ک� ذاک� کو سیل ایک ایک کو،

Page 17: Tassuaf in Islam (Spirituality): Some definitions

17

گا۔ ) ک�ے بھ�وسہ پ� اس تو گا ہو (30-10-15آاشنا

ہن توہیملسو هيلع هللا ىلصرسالت

ایک جو ہے ج�م آاخ�ی رسالت ہن توہی ہے۔ جاتا آا پ� رسالت ہن توہی تو پہنچے کو حد آاخ�ی کوئی اور ہیں بدنصیب ملسو هيلع هللا ىلصکفار ملسو هيلع هللا ىلصمدینہ تھے۔ ک�تے اطاعت ص�ف اور ص�ف ہہ صحاب وہ تھے؟ دیتے جواب کیا میں مکہ کا رسالت ہن توہی مسلمان ہے۔ ک�تا ملسو هيلع هللا ىلصبدبخت

ڑش�ولملسو هيلع هللا ىلص اتÀے د� ای�� ے Àش�وات دےدی م�عاف�ی غ�ام ں م�ی� م�کہ ح ت� ق�� ا۔ دی�� ک�ر ل ن� ق�� ں ی� ہ� ان�� ک�ر ا ل�ر* ان/ ح� ت�ے ون م�سلماب�� و ب�� ھے� ��Ëت ان/ ی� ڑ� د ی� نÎÏسے�� ا ھی ت� ں م�ی�کے۔ ) والے (21-09-12دینے

ک�نی نہیں توہین کی ان لیکن مانتے نہیں بات کی ان ہم کہ تھے کہتے ایک تھے لوگ کے ط�ح دو میں مکہ ملسو هيلع هللا ىلصمش�کین ملسو هيلع هللا ىلصکہتے کلمات نارواہ تھے ک�تے گستاخی میں رسالت بارگاہ جو تھے وہ ایک گے ک�یں نہیں گستاخی گے ک�یں مخالفت ملسو هيلع هللا ىلصچاہیے، ) جبکہ ) ۔ م�ا پ� کف� وہ ہوا نہ نصیب اسلام اسے کی توہین کی حضور اللہ معاذ نے بندے جس جس ہیں کہتے علماء تو ملسو هيلع هللا ىلصتھے۔

ک�ے۔ ) نہ توہین تو سکے ک� نہ اتباع کا نیکوں گیا۔ ہو نصیب اسلام نور کو والوں (07-11-14پہلے

ڑش�ولملسو هيلع هللا ىلص دیکھیے اتÀے ض� ات��پیتھی کو Telepathyٹیلی اسی مسلم غی� وغی�ہ یوگی ہندو ہے۔ جاتا کیا حاصل اسے سے توجہ ہز ارتکا اور ہے ہوتا استعمال کا طاقت دماغی میں

بتی رہنا، دیکھتے مسلسل کو نقطہ ایک جیسے سے ک�نے ط�یقے مختل~ اور ہیں ہوتیں طاقتیں دماغی محض یہ حالانکہ ہیں کہتے روحانیاتمغ�ب تماشے کے ط�ح اس ہیں۔ کہتے توجہ ہز ارتکا اسے جائے ہو م�تکز پ� نقطہ توجہ ذہنی پوری کہ ہے ہوتی کوشش وغی�ہ رہنا دیکھتے کو

ہ�تا حاصل کو روح انسانی جو کا بااللہ تعلق ہے نام روحانیات تعلق؟ کیا سے روح انسانی کا سارے اس لیکن ہیں جاتے دیکھائے س�عام میںسے جن اور ہے پہنچتا فائدہ کو روح ہے ہوتی ض�ورت کو روح کی جن ہے ک�تا کام ہی وہ جسم اور ہے جاتا ہو تابع کے اس جسم اور ہےتعلق ہے۔ پ� ایمان بنیاد کی روحانیات ہے۔ جاتا دیا کہہ روحانیات بھی کو گانے ناچ تو یہاں ہے۔ جاتا رک سے اس ہے ہوتا نقصان کو روح

ہو داخل میں قلب جب رسالت انوارات ہے۔ روحانیات نام کا رسالت ہت ب�کا ہے۔ پ� بارسالت تعلق ہے، پ� ملسو هيلع هللا ىلصبااللہ ملسو هيلع هللا ىلص ملسو هيلع هللا ىلصنہیں۔ ) نصیب ایمان ہر نو جنہیں ہے دیا ق�ار م�دہ کو انسانوں زندہ ان نے آان ق� ہے۔ ہوتی نصیب حیات کو روح تو ہیں (19-08-12جاتے

عبادت ہے۔ ثم� ہوتا ظاہ� میں عمل میدان کہ جو ہے ہوتا مضبوط تعلق سے هللا کی ہے ہوتا یہ ثم� کا (04-06-10) عبادت

ہو۔ ثواب راضی ک�یم هللا سے جس بات یا کام (25-05-11) وہ

' ' ۔ ہے بدلہ میں آان ق� معنی کے (06-02-09) ثواب

کیا؟ ثواب نے ثوابہے آان ق� اور بدلہ مزدوری، اج�ت، ہے ہوتا ینی مع جو ثوابکا میں آاخ�ت ف�مایا۔ استعمال بھی میں مقابلے کے کاف�وں کوا، گ���� ع�امہ��و� ات�� وہ ا گ���� نیکی ثوابم�Òلے�������� مزید تو ہیں ک�تے نیکی ہم اگ� ہے۔ رہتا آاتا سامنے نتیجہ کا اس ہیں ک�تے ہم جو ہے، رہتا ملتا نقد یہاں

کا اس توفیق ( ثوابکی ہے ) نہیں آازاد سے اث� کے آاخ�ت بھی دنیا یہ ۔ ہے روکتی سے ب�ائی اور بےحیائی ثواب، کا نماز ط�ح اسی ہے،ہے۔ رہتا ہوتا بھی میں دنیا اس ساتھ کے اس سلوک ویسا ہے ہوتا ک�دار کا جس (16-09-05)جیسا

تسبحات دیکھیے و صلوۃ

حقیقت جادو اگ� کو، گم�اہوں مگ� ہے ہوتی بھی تکلی~ اور کو لوگوں کمزور ہے آاتا ایسا نظ� ص�ف ہوتی نہیں تبدیل حقیقت کی چیز سے جادو ) ( ) ہیں۔ ) بیٹھے باندھے کی انعام امیدیں کیوں سے ف�عون لیتے بنا سونا کو مٹی جادوگ� تو جاتی ہو تبدیل

ری��ا، ک���� ادو ح� اسی��Kز ہ�ے��� ائ��ی ح� ہ��و� م�����ز�وڑ ک���� ہ لی� م�ت�خ�������� و�ت� ق� ی اسک���� و ب��� ہ�ے��� ای��ا ح� ہ��و� دہ ڑ� وف� ا�دمیج�� ت ہے۔ mesmerismح�� ہوتا آاسان ) ک�نا11-06-03)

) الہی ) ہ� ذک رد کا اس اور ہے سکتا ہو ایسا تھاکہ لیے کے امت ہم تعلی وہ ہوئی پیدا گ�انی میں مبارک س� سے جس ہوا جادو پ� ر حضوہوتا۔) ( نہیں اث� یی کو کا جادو پھ� تو ہو ک�تا الہی ہ� ذک اور ہوں درست اعمال ہو، طیب حلال، رزق پس ۔ الناس سورۃ لفلق، سورۃ -11)ہے

06-26)

ہے۔ ) ح�ام سب یہ ہے سکتا جا کیا قتل بھی سے شیطانی ہت اعمالیا دے مار سے گولی کوئی جیسے ہے کے اعمال منجملہ بھی جادو11-07-21)

( ہے۔ باطل جادو ہے کف� کلمہ کہنا حق کو (06-01-13جادو

Page 18: Tassuaf in Islam (Spirituality): Some definitions

18

ہے۔ ) جائز تو ہے سیکھتا علوم کوئی لیے کے ک�نے دفاع کا جادو لیکن ہے ح�ام (24-12-10جادو

" سے " جگہ جس جس ہے ہوتا یہ ہاں اللہ باذن الا جادوگ�، نہ ہے سکتا بگاڑ کچھ کا کسی شیطان نہ سکتا نہیں بگاڑ کچھ کا کسی جادوہے۔ ہوتی نصیب الہیہ حفاظت کو گو کلمہ ہ� کو، بندہ ہ� کو، مومن بندہ ہ� ہے۔ ک�تا اث� وہ وہاں جائے اٹھ الہیہ حفاظت سے کام کس ) ( ) کے ) ج�م اس ہیں، دیتے کے ختم حفاظت کی اللہ اس سے جگہ بعض جو ہیں ہوتے ایسے گناہ بعض ہیں، ہوتیں ایسی خطائیں بعضسڑا گلا کہ ہے نتیجہ فط�ی کا کھانے ہے جاتی ہو بدہضمی تو کھائیں چیز غلط کوئی جیسے ہے، ہوتا ایسا نتیجہ قدرتی میں نتیجہ میں، سزاہے جاتی اٹھ الہیہ حفاظت سے جگہ کسی نہ کسی تو جائیں ہو وہ کہ ہیں ہوتیں ایسی خطائیں بعض ط�ح اسی گیا، ہو ہیضہ کھایا پھلاور) ہے جاتی اٹھ الہیہ حفاظت سے اولاد اپنی تو جائے کی ناف�مانی کی والدین اگ� کہ ہے آائی بات یہ میں مشاہدہ ظاہ�ی کے ناچیز مجھ

) جائے اٹھ الہیہ حفاظت سے جہاں سے، امور خانگی گئی، اٹھ سے صحت گئی، اٹھ سے کاروبار ہے جاتی ہو مبتلا میں تکلی~ و دکھ وہاپنے اسے تو ہے رہا ک� جادو پ� مجھ کوئی کہ ہے پتا کو کسی اگ� تو ہیں۔ ک�تے اث� بھی کلمات شیطانی اور ہے ک�تا اث� بھی شیطان وہاں

ک�ے۔ ) رجاع ک�ے توبہ تو آائے میں سمجھ خطا کوئی ہے، رہا ک� اث� کیوں جادو پ� مجھ کہ چاہیے ک�نا تلاش کو (15-07-05آاپ

توکل دیکھیے

علاج کا ( جادو کسی ) پاس کے والے دم کسی ہے نہیں ض�ورت کی درود دم کسی لیے کے ان بھائی نا گے جائیں مٹ تو ک�ے توبہ وغی�ہ جادو اث�ات وہخود جادو یہ گیا ہو جادو پ� مجھ ہے کہتا بندہ ہ� جو یہ ہے۔ ض�ورت کی جھانکنے اندر ہے، نہیں ض�ورت کی جانے پاس کے والوں تعویذک�یم اللہ شیطان مزید سے اوپ� ہیں ک�تے ب�ائی ہم جب ہے جاتا ہو ش�کش وہ ہوا پیدا ساتھ جو شیطان وہ ایک ہے۔ رکھا ک� اوپ� اپنے نے اسہے۔ کیا ض�ورت کی جادو کسی اور جائیں، ہو مسلط شیطان کئی کئی پ� جس اور لے، یہ تو ہے چاہتا جانا ادھ� تو کہ ہیں دیتے ک� مسلط

نے ہم انتظام کا اس جائے، دی ک� مسلط پ� اس قوت شیطانی یا طاقتیں شیطانی کوئی کے ک� عملیات کچھ کہ ہے ہی یہ ہے؟ کیا جادوچھٹ شیطان ک�یں اللہ اللہ ک�یں توبہ سے اللہ سے خلوص ہیں۔ ک�تے خود ہم ہے، کیا ض�ورت کی ک�نے جادو کو کسی تو لیا ک� خود

گا۔ ہوجائے دور جادو تو گا (05-04-15)جائے

جادو دیکھیے

ہے۔ جادوگ� ک�تا اث� جادو تو ہو اندر اپنے کمزرری ک�تا، نہیں اث� جادو تو نہیں ڈریں سے (06-01-13)جادوگ�

درندہ/ م�دہ جانور دیکھیے

ک�ے۔ جاہل یی دعو کا جاننے کے اس جانتا نہیں جو اا حقیت ہیں کہتے (08-03-09)جاہل

سلوک و میں جذب کام اس اپنے وہ بھ� ہودن محسوس کشش ایک اسے اللہ جانب من کہ میں مقصد ہل حصو اپنے جائے ہو محو اتنا وہ کہ ہے ہوتا جذبفط�ت یہ ۔۔۔ ہے حلال ہے پاکیزہ یہ کہ ہو خیال تو لگے کھانے ہوکھانا نہ نقصان کا سلوک می�ے کہ ہو خیال اسے تو ک�ے بات رہے لگا

میں کہ ہے ہوا لگا میں کوشش طور اپنے وہ لیکن نہیں تو جذب اسے کہ ہے یہ ایک اور جذب۔ ہے نام کا اس اللہ۔ جانب من جائے بنسلوک۔ ) ہے نام کا اس رہے ملتی ت�قی مجھے کہ ک�ؤں بات اچھی کھاؤں ( 27۔06۔11اچھا

ثانوی معملات باقی ہے جذب یہ تو ہو سے ط�ف کی هللا اگ� کوشش، و فک� وقت ہ� کی الہی ہب ق� سے، سلوک ہے درجہ یلی اع جذبسلوک ہیں۔دیکھیے جاتے ہو کے (27-06-11)حیثیت

) بڑا ) اپنی ج�م نام کا اسلام کوشش کی دینے دھوکہ کو حضور و اسلام ہے وہ ہے جاتی ہو صلب توفیق کی توبہ سے جس ج�م بڑا سے ملسو هيلع هللا ىلصسبہے۔ ) جاتا ہو منافق تو ک�ے مسلمان اگ� ہے فعل کا منافق یہ ک�ے، لیے کے تکمیل کی (14-09-12خوائشات

تکلی~ جنات کی جنات اگ� گی۔ جائے رک چیز وہ تو روکیں کو سبب اس ہے۔ ہوتی پیدا میں نتیجے کے سبب کسی چیز ہ� ہے قانون کا فط�تتلاوت کی آان ق� لے، ڈھال میں اطاعت کی اللہ کو زندگی اپنی چاہے، پناہ سے اللہ ک�ے رجوع سے اللہ ک�ے توبہ وہ تو کو کسی ہے ہوتیاصلاح اپنی ہیں لوگ عجیب ہم گے۔ جائیں ہو ختم جنات بولے سچ کھائے حلال رکھے، روزے پڑھے، نمازیں پڑھے ش�ی~ درود ک�ے،

ہیں۔ چاہتے بدلنا کو نتائج چاہتے ک�نا (18-06-13)نہیں

نہیں۔ جنت مقصود کی، رضا کی هللا ہے رسید یہ مانگی نے السلام علیہ اب�اہیم حض�ت کیونکہ نہیں جائز استغناء سے (05-07-11)جنت

ہے حصول کا علم مقصود جبکہ ڈگ�ی، جیسے ہے رضا کی هللا ص�ف بذات ہے مظہ� کا رضا کی هللا ص�ف یہ نہیں بذات جنت یا آاخ�تہے۔ اظہار کا اس ص�ف (11-07-11)ڈگ�ی

Page 19: Tassuaf in Islam (Spirituality): Some definitions

19

کو اس ہے فاصلہ بڑا یہ ہے۔ گئی دی توغیب کی حصول کے جنت لیے اس نہیں۔ مطلوب ہہ نفس فی کا الہی رضائے ہے مظہ� جنتا، م�ت� ت�� ی لک���� P�وس�ای ی��ا ا م�ت� ت�� ی لک���� P�دلای کے��� ال�ہ�ی �رت ق�� ا، م�ت� ت�� ی ک���� ال�ہ�ی �رت ق�� ہ�ے��� ہ اوڑش5 ری��ا ک���� ا م�ت� ت�� ی الک���� م�� سی ک��� ل�µی�ے���� کے��� ات� ت�ید� Kاب� ںای��ک7 ھی� �مچ�����

س

سمجھنا ط�ح اچھی اسے ہے نازک سا تھوڑا معاملہ یہ ہیں رخ مختل~ کے اسی ہے تمنا کی ہی الہی ہب ق� تمنا کی وسائل و دلائل وہ توکتا طالب کا دنیا کہ ہے معیار کا صوفیوں لیے اس ہے۔ ش�ک بھی طلب کی جنت تو ہو نہ دلیل کی رضا کی اللہ بھی جنت اگ� چاھیے۔

) ہے۔ ) م�د وہ ہیں طالب کے اللہ ص�ف جو ہے مونث خاتوں طالب کا آاخ�ت ہے،

قوت جن^گ^ معاشی ، جائے دی توڑ بھی قوت اف�ادی کی قوت مخال~ کہ ہے یہ فالاسفی کی جنگ دیا حکم کا جہاد جگہ کی جنگ نے اللہسکیں۔ اٹھا نہ س� کہ جائے دیا ک� ط�ح اس جائے دی توڑ بھی وہ ہے ٹیکنولوجی سائنس، ہیں ایجادات پاس کے ان جائے دی توڑ بھی

( جہاد۔ (13۔04۔12دیکھیے

وڑملسو هيلع هللا ىلص جہاد ح�ض� ہ�ے ا ک�ہ� ڑ اک�پ اد ہ� ج� ک�و اص�لاچ ت�ی Kاب� ک�ا۔ ام ی�� کے ک�رت�ے م�حب�ت� ک�ی ے وت� ہ�� ڑا پ� ی�� ع�مل ی�Kز ی��ں/ د کے ک�وهللا ل�وگ�ون ہ�ے ام ی�� اد ہ� ج�ہیں۔ شہید بھی وہ ہیں ک�تے جنگ سے نفس اپنے لیے کے هللا جو (08-02-09) نے۔

ہ� ہے۔ لیے کے روکنے سے ب�ائی کو لوگوں ہے، لیے کے روکنے کو فتنے جہاد ہے۔ سے ب�ائی بلکہ ہے نہیں سے آادمیوں جنگ میں اسلامکے کاف� کو مومن میں میدان ہ� ہے کا طب ہے، کا انجینی�نگ ہے، کا تحقیق میدان وہ ہے ک�نا جہاد سے کاف� نے مسلمان میں میدان

ہے۔ رہنا (02-12-11) مقابل

ہے میں بس تمھارے جو پھ� ک�و، توبہ سے ب�ائیوں اپنی اور ک�و تابع کے دین کو آاپ اپنے پہلے کہ ہے ہوتا ش�وع سے ذات اپنی پہلے جہادپھ� ہے آاتی بات کی سطح ملکی و قومی ک� جا پھ� جاؤ۔ ہو الگ سے اس تو سکتے نہیں مٹا مٹاؤ، اسے ہے ب�ائی جو گ�د ارد تمھارےانہیں ک�و نہ بھی ت�ک وسائل سارے پڑو، نکل میں راہ کی اللہ کم یا ہوں زیادہ وسائل ک�و۔ بھ�وسہ پ� اسباب مسب ک�و نہ بھ�وسہ پ� اسباب

پ�۔ ) اللہ بھ�وسہ پ� لو، (11۔05۔12ساتھ

لیتا زندگی ایک ہیں، لگاتے زخم دونوں ڈاکٹ�، اور ڈاکو جیسے ہے لیے کے دینے زندگی کو لوگوں نہیں لیے کے گ�ی غارت و قتل جہاد( لیے۔ کے دینے دوس�ا اور (05-07-12ہے

ہے۔ ) جہاد یہ جانا جم میں حمایت کی حق وہاں ہو رہا ہو غلط (05-08-06جہاں

وہ جہاد ہے جاتی کہ کوشش جو لیے کے روکنے اسے ہے فساد جہاں ہے، ضد کی تو جہادفساد جاۓ رک سے سمجھانے زبانی اگ� ہے۔سمجھانا زبانی جاتی۔ جہادوہ نہیں رک ب�ائی وہ تک جا گی ہو جنگ تک تب تو پڑے اٹھانا تلوار لیے کے مقابلے اگ� ہے،

جہاد کو جنگ نے اسے ملسو هيلع هللا ىلصحضور ہے بات کی زندگی ساری لمحہ لمحہ یہ روکنا، سے ب�ائی کو آاپ اپنے ہے، کہا اصغ�جہاد نے سو ملسو هيلع هللا ىلصحضور ہے، کہا پہلے جہاداکب� اصلاح اپنی ہے، بنتا سبب کا ب�ائی وہ ہے ب�ا خود جو ہے۔ ہوتا ش�وع سے اپنے

(09۔09۔16ک�ے۔ )

جاہل ف�ما جہالت، قبول اللہ تو ک�ے توبہ وہ پھ� اور ک�تا گناہ سے وجہ کی جہالت جو کہ ہے ف�ماتا ک�یم آان ق� ہے۔ علم ک�نا عمل پ� اس پھ� اور ماننا جاننا،ہے۔ ) ہوتا جاہل وقت اس ہے ک�تا جہالت تو ہے ک�تا گناہ جب ہو عالم بڑا کتنا خواہ گار گناہ ہے۔ (01-11-13لیتا

علم دیکھیے

تجارت جوا اور جوا سود، دیکھیے

^ا^^غ^^^ نور چ� دیکھیے

ہے حادثہ رہا چل پورا پورا مطابق کے پ�وگ�ام اس لمحہ ہ� اور ہے شدہ طہ سے ط�ف کی ک�یم اللہ چیز ہ� اتفاقات، نہ ہے ہوتا حادثہ کوئی نہ میں دنیاہے۔ اصطلاح کی علمی کم ہماری (11-08-12)یہ

کی ح�ام ش�اب جب ہے، منع استعمال یا کھانا کا ان م�اد سے اس ہے کہا ح�ام نے ک�یم آان ق� کو چیزوں جن منع۔ میں ع�بی ہے مطلب کا ح�ام " کے " اس ہے ہوتا اجتناب ہیں۔ ح�ام بھی وسائل کے ش�اب کہ لیا معانی یہ سے اس نے علماء بھاگو۔ دور سے اس فجتنبو ف�مایا تو آائی باریش�اب ہیں کہتے آاپ ہے۔ ح�ام بھی وہ ہیں، دیتے ت�غیب کو کسی لیے کے ش�اب آاپ آاۓ۔ نہ چھینٹ پ� دامن بھی ساتھ کے حوالے کسی

ہے۔ ح�ام بھی کہنا یہ ہے، نہیں پ�وگ�ام، ) ح�ام (Episode 100الم�شد

غذا کا ح�ام اس ہے بیٹھتا ک� انکار کا کلام کے اللہ وہ رہتی نہیں استعداد کی ک�نے قبول کو حقائق کہ ہے ہوتا اث� یہ میں دنیا علاوہ کے اث� اخ�ویہیں۔ بیٹھتے کو ضائع استعداد کی ایمان سے بولنے جھوٹ سے، ک�نے ب�ائی سے، کھانے ح�ام ہے۔ جاتا ہو مندمل (17-06-13)شعور

Page 20: Tassuaf in Islam (Spirituality): Some definitions

20

حزن حزن و خوف دیکھیے

ظن کی حسن ظن تک limitحسن جہاں ہیں۔ سکتے جا آاپ تک حد اس ہو نہ اندیشہ کا بات ش�عیت خلاف یا نقصان کسی جہاں کہ ہے یہچاہیے۔ ہونا پ� حقیقت پھ� ہے، نہیں ض�ورت کی رکھنے ظن تو جاۓ ہو پیدا اندیشہ یہ اگ� ہو، اندیشہ کا نقصان دینی یا دنیاوی کسی

ہیں۔ سکتے ک� بھ�وسہ پ� دوس�وں آاپ ہو نہ اندیشہ کا نقصان دنیوائی یا دینی پ�وگ�ام) )جہاں Episode 52الم�شد

۔ج�ق� ج�ق� اج�ق� ی�� غ�ل�اوہس�ت اسکے��� ، ج�ق� �رم�ای��ا ق�� وڑملسو هيلع هللا ىلصت�ے��� ح�ض����� و ج� ہ�ے��� املای��ا áط������ وڑات�� K�یملسو هيلع هللا ىلصب�ت ب��� ہ�ے���؟ ا ت� ک��� اڑ م�عت� ا ک���� ہ�ے���؟ج�ق� ا ت� ک��� ج�ق�جائے۔ کیا عمل پ� بات کی حق ساتھ کے خلوص پورے یعنی دیا حکم نے آان ق� کا انصاف ساتھ کے بات (05-08-11) کی

نے اللہ کا جاندار ہ� اور ہیں حق اعمال صحیح ہے حق عقیدہ صحیح ط�ح اسی ط�یقہ ت�ین صحیح کا ک�نے کو کام بھی کسی ہے ہوتا حقہے۔ ) حق کا اس وہ ہے دیا انداز (28-12-12اپنا

اج�ق� اسک���� و ک���� �ڑای��ک7 ہ و ب��� رو وڑیک���� K�داڑیب� مہ د� ت�ی Kاب� ت�ی Kاب� �ی�ںک�ہ ہ� ہ ی�� م��ات� ع�لی� ہ�ے���۔اس�ل�امیت�� اج�ق� دوسڑےک���� وہ داڑیہ�ے��� مہ د� و ج� ی دےک���� ت� ب�� �ڑ ہاج�ق� ) �ڑ�اڑونک���� ہ ل�µی�ے���� کے��� �� ل>�یÎی�ے���� اج�ق� ت� Kاب� ری��ا۔ ںک���� ی� ہ� ن�� یی�ات� ک���� � ی�ے���� ی>��گ���� ا م�� ج�ق� éی�ے����Îêب ا ہ�ے���، ری��ا ک���� یی�ات� ک���� بÎêی�ے����� د ا۔اس�ل�امج�ق� گ��� ڑہ�ے��� ا لت� م�� ی��Òگے�������� ا م�� ڑ پ��� غ� ت�

) نہیں اسلام (01۔10۔16)مارنا

حقوق و اللہ حقوقالعباد

کا بات تو جائے سمجھا نہ ہے، ض�وری سمجھنا کو سباق و سیاق کے باتوں ہے، ایسی تو بظاہ� بات ؟ اللہ حقوق اہمیت کی العباد حقوقایک ہیں۔ جاتے ہو ادا سے خلوص پورے بھی العباد حقوق تو جائیں کیے ادا اللہ حقوق کہ ہے یہ مطلب کا بات اس ہے۔ جاتا بدل مفہوم

وہ کہ ہے بدبخت اتنا شخص کوئی گا؟ رہے محفوظ سے اس مال کا آادمی عام کسی کیا ہے لیتا ک� چوری میں مال کے بادشاہ جو شخصہے۔ ) کیا حثیت کی بندوں گا، سمجھے کیا حقوق کے بندوں وہ تو ک�تا نہیں ادا حقوق کے (07-05-15اللہ

مع�فت دیکھیے حقیقت حقیقت، ط�یقت، ش�عیت،

کعبہ ہت ( حقیق یا ) عبادت قبولیت پ� حصہ اس کے زمین کہ ہے ف�مایا مک�ر نے ک�یم هللا جسے ہیں رہے ک� دہی نشان کی تجلیات ہز م�ک اس پتھ� یہہے۔ مختص سے جگہ اسی اور ہے رہتی متوجہ وقت ہمہ وہ ہے جو ذاتی تجلی کی (10-07-06 )مسجودیت

ایمان ایمان حقیقی دیکھیے

کام حکمت یہ کہ ہو سمجھتا بھی سبب صحیح کا اس اور بھی ط�یقہ صحیح کا ک�نے کو کام بھی کسی ہے معنی کا حکمت سے اعتبار لغویکوئی کہ ہے دیا ق�ار کو بات اس دانش و حکمت نے حکیم آان ق� ہو۔ آاتا بھی سلیقہ وہ ہے ک�نا کیسے اور ہو معلوم بھی وجہ وہ ہے ک�نا کیوںجائے، آا سمجھ بھی وجہ کی احکام سب ان جسے ہے وہ نصیب خوش جائے۔ ہو آاشنا پ� طور دلی واقعی سے رسالت ملسو هيلع هللا ىلصعظمتدانائی ہے حکمت یہ تو جائے مان بھی دل اور لے ک� تسلیم بھی عقل تھا۔ چاہیے ہونا ہی ایسا کہ کہے ہی یہ بھی ادراک و فہم کا جس

(21-07-06ہے۔ )

سے���، ع�م��لغ�الی ا�تKملسو هيلع هللا ىلصکے��� و ج� �رم�ائ�Pی، ق�� ان/ ت� í�رت��مملسو هيلع هللا ىلصت�ے���ب� ک���� ی ت ب��� و ج� ہ�ے��� ڑ سپ��� ف� ت�� وہ ی ک���� �را�ن/ ق�� ہ�ے���،ح�ک�����م�ت� �را�ن/ اق�� ک��� ال�لہ ات ت� ک���سنت۔ ) و آان ق� یعنی ہے، ظاہ� سے ف�مانے کے آاپ سے، عالی ک�دار کے ملسو هيلع هللا ىلصآاپ (01-09-06ملسو هيلع هللا ىلص

النبی حیات

السلام علیہ

اطہ� روح ہے۔ ہوتی ب�زخی حیات ،اور آاتی نہیں موت ط�ح کے آادمی عام پ� یء انبیا اور ہے ہوتی ت� قوی سے حیات دنیائوی حیات، ب�زخیاف�وز جلوہ میں دنیا اس کی آاپ جو ہیں ہی وہ پ� روضہ ہب ادا اور ہے ہوتی میں اطہ� ہم جس ملسو هيلع هللا ىلص�، ملسو هيلع هللا ىلص� ملسو هيلع هللا ىلص� ملسو هيلع هللا ىلص

تھے۔ پ� (25-11-11 )ہونے

ہے۔ رہتا یئم قا ط�ح اسی رشتہ کا بدن و روح ہے۔ جاتا دیا جوڑ سے ب�زخ ک� کٹ سے دنیا رشتہ کا بدن ہح رو کہ ہے یہ ص�ف موت کی انبیاء(11-06-29)

)حیلہ ) ۔ ) مچھلیاں اور اس�ئیل بنی جیسے ہے باطل وہ جائے بدل ہی مفہوم کا حکم میں جس ک�نا حیلہ (13-05-05ایسا

حاصل خاتون حقوق بھی کو خاتون ط�ح اسی ہیں حقوق ذمے کے خاتون ط�ح جس کہ بتایا نے اسلام دیا ق�ار انسان کا ب�اب� کو خاتون نے اسلامایک ) ہے۔ گیا رکھا ف�ق میں ف�ائض و حقوق کے ان سے اعتبار اس ہے ف�ق میں مزاجوں ہے ف�ق میں ساخت جسمانی کی م�د و خاتون ہیں۔

( ) وغی�ہ دوزخ جنت سزا، و جزا ہی ایک ف�ض، اعمال (10-03-06جیسے

خبائث خبائث و و ضائع کا وقت میں اس اور و ن کچھ حاصل کا کام ہکس ہ ہ حد ہ ایک گیم جیسے ہے آاتا میں

Page 21: Tassuaf in Islam (Spirituality): Some definitions

21

تو کھلیں دن سارا اگ� نہیں، ح�ج کوئی میں، دن ہے کھیل لیے کے بچوں گھنٹہ ایک آادھا گئی۔ خبائثتک، آا میں

(14-06-20)

ذرائعے دیکھیے خب� کے علم

صادق کی خب� ان ہے مخلوق تو بھی دماغ ہے مخلوق تو بھی عقل ہیں، مخلوق حسیات ہیں، مخلوق کان ہیں، سکتی کھا دھوکا ہیں مخلوق آانکھیںہے ہوتی ض�ورت پھ� تو ہے جاتا بھول خود جب ہے ک�تا تو نے اصلاح اس کچھ جو ہو، کھ�ا امین، سچا، جو بندہ ایسا کی۔ صادق خب�

" ان " خب�، سچی صادق خب� ہیں کہتے اسے ک�ے، نہ کمی بھی میں پہچانے آاگے اسے لگے نہ دھوکا بھی میں دیکھنے اسے دیکھانے۔ اللہ رسول محمد ف�مایا ارشاد جو صادق، خب� ہے علاج کا دھوکوں (11-09-15)ملسو هيلع هللا ىلصسارے

نبوت ہم ہے۔ )خت کاف� بھی والا مانگنے دلیل سے نبی (15-07-11جھوٹے

کی نبوت کہ سے، مثال کی عمارت ف�مایا، نے حضور جیسے گئی ہو مکمل نبوت کہ ہے مطلب کا نبوت ہم ملسو هيلع هللا ىلصخت ملسو هيلع هللا ىلصگئی۔ ہو مکمل (13-11-11) عمارت

روح خ�د و عقل دیکھیے

احت�ام دیکھیے خشامد و ادب

ہے خشوع ہوتا میں عدالت بڑی بندہ عام جیسے ہے ک�تا پیدا خشوع احساس کا عظمت کی هللا اور مائگی کم اپنی ہے حالت ایک کی قلب خشوعہے۔ ش�ط کی نماز ہت قبولی لیکن نہیں ش�ط کی صحت کی نماز یہ ہوشیار۔ وقت ہ� ہوا، (02-07-11)ڈرا

جو خشوع نے تو نہیں، کچھ میں ہے کچھ سب تو اللہ می�ا کہ جائے ہو وابستہ سے اللہ جو نیازمندی و عاجزی کی قلب اندرون ہے؟ کیااظہار۔ کا بےبسی اپنی اور اق�ار کا الہی عظمت ہے، دینا نے تو ہے رہنا نے میں ہے (27-06-14)رکھنا

-( نہیں۔ اکڑتا پہ عبادت بندہ اور ہے ک�تی پیدا خشیت کی توهللا ہو خلوص میں (21-02عبادت

ز� دیکھیے ع�جخشوعدیکھیے خشیت

کی خطا آادمی ط�ف عام کی یء انبیا نسبت کی اس جب اور ہے اور خطا کی عالم ایک اور ہے، اور خطا کی لکھے پڑھے مہذب ہے، اور خطاہے۔ جاتی بدل حال ہت صور تو ہے لفظ "ہوتی بارے کے مجتحد " جیسے تو ہے غلط اگ� اج�، حصہ دو تو ہے صحیح اگ� کہ آایا خطا

" علم، ” اپنے ہیں لیتے ک� محدود کو خطا آاپ تو ہے۔ رہا مل اج� لیکن ہے خطا لفظ اج�۔ حصہ تو vocablaryایک مطابق۔ کےجہاں گا۔ جائے ہو خ�اب معاملہ پھ� تو ہیں ک�تے گناہ ہم جیسے دیکھیں سے حساب اپنے اگ� ہے۔ بات نسبت کی کس کہ ہے یہ دیکھنا

فعصا " دیا کہہ نے آان ق� اا مثل ہے منع اا ش�ع نکالنا فاعل اسم وہاں ہیں آائے الفاظ کے ط�ح اس بھی " " " جانے۔ اللہ جانے وہ ہے، السلام علیہ نبی کا اللہ وہ ہے کیا استعمال نے اللہ لفظ یہ کیونکہ ہے۔ ح�ام اا ش�ع کہنا عاصی اب ھو رب آادم

گناہ اور خطا ہے کی خطا بات یہاں ہے نہیں کی گناہ بات ہے۔ جاتا چلا ہوتا نازک اتنا معاملہ کا اس ہے ہوتا عالی جتنا منصب کا جسلیا ک� پسند انہیں نے اللہ ف�مایا پھ� کیا نہیں ک� بوجھ جان نے انھوں کہ دی صفائی کی السلام علیہ آادم خود نے پھ�اللہ ہے۔ فاصلہ بڑا میں

ط�ح اس جو بارے کے یء انبیا بھی کہیں اور ہے نہیں جائز کہنا یہ لیے کے آاپ اور ہےمی�ے رہا کون ف�ما کہ ہے یہ دیکھنا لیا۔ ک� منتخباور رکھیں سامنے کو الہی عظمت ذرا ہے سے ط�ف کی اللہ دوھ�انا کو الہی ہم کلا ہے نہیں جائز کہنا سے ط�ف اپنی وہ ہیں آائیں چیزیں کی

گی۔ ) آائے سمجھ پھ� تو رکھیں سامنے کو نبوت (21-06-12مقام

آان ق� ہب کیا۔ خطا مخاطب ط�ح تین کو انسان میں آان : ١ق� کا حق کہ گا جائے ف�مایا اور گے جائیں بتائے راستے دونوں باطل و حق یہاں یاایھاالناس ۔ہیں۔ نقصان یہ ورنہ ہیں فائدے یہ ک�و اختیار : ٢راستہ ہے۔ بات کی شدت کی الہی ہب عذا کڑک، کی بجلی یہاں یاایھاالکاف�ون یا ٣۔ ۔

: گا۔ آائے نظ� زن ہج مو دریا کا ک�م اور بوچھاڑیں کی الہی رحمت الہی، ہب ق� نوید، کی الہی وصل یہاں امنو (23-05-08) ایھاالذین

( خلوص یئے) جا آا ق�ار پ� چیز جس کیونکہ یئے، ل کے رسول کے هللا لیے کے هللا ہے مطلوب جو ہے کہلاتا خلوص سکون و ق�ار کا ملسو هيلع هللا ىلصدلہو بڑا جتنا ہے ب�تن خلوص ہے۔ خلوص یہ ک�ے نہ ناف�مانی کی رسول و هللا ک�ے نقصان اپنا آادمی ہے۔ جاتی بڑھ اہمیت کی ملسو هيلع هللا ىلصاس

Page 22: Tassuaf in Islam (Spirituality): Some definitions

22

ہے۔ بھی حیات اور دوا غذا، کی دل یہ ہے الہی ذک� ہت کث� ط�یقہ کا خلوص ہل حصو گا۔ یئے جا لے پ� کنارے پانی اتنا (04-04-10) گا

سے آاپ سکے ہٹ سے وہاں کہ رہتا نہیں میں بس کے اس تو ہے ہوتا ادراک کا کمالات مجموعہ کے آاپ جب کو ملسو هيلع هللا ىلصدل ملسو هيلع هللا ىلصکوئی جتنا اور ہے ش�ط جاننا لیے کے ک�نے حاصل کو کیفیات ان ہے جاتا ہو استوار تعلق دلی ایک سے حضور سکے۔ ہو ملسو هيلع هللا ىلصالگاسی دین۔ ہی ف خلوص ہے وہ ہے ہوتی وارد میں دل جو کیفیت کی تعلق ایک وہ تو ہے کھلتی پ� کسی پیغمب� ہت مع�ف جوں جوں گا جانے

میں قدموں کے آاپ دل اور ہے ہوتی فدا پ� آاپ جاں و دل قلب تو ہے ہوتا علم کا کمالات کے آاپ جب ملسو هيلع هللا ىلصط�ح ملسو هيلع هللا ىلص ملسو هيلع هللا ىلصجو رشتہ ایسا خلوص۔ ہے ہوتا یہ ہے ہوتی کیفیت جو یہ ہے ملتی ف�حت ہے ملتی زندگی اسے سے نامی ہم نا کے آاپ ہے پاتا سکون

دے۔ بھ� تلخی میں ماننے نہ اور دے بھ� لذت میں ماننے بات کی رسول و (15-07-07)ملسو هيلع هللا ىلصاللہ

ہوتا۔ نہیں انداز اث� پ� خلوص استعداد جبکہ ہے دیتا بڑھا کو استعداد (13-06-14)خلوص

میں اس ہو رشتہ ہو تعلق جو وہ کہ ہے یہ خلوص ہیں۔ ہوتیں بھی میں تعلقات اور بھی میں رشتوں کیفیات وہ اور ہیں ہوتیں کیفیات کی انسانذات کی کسی لیکن گا۔ جائے ہ� ختم رشتہ تو گئی ہو پوری غ�ض وہ ہے نہیں خلوص رکھنا قائم رشتے سے غ�ض کسی اپنی ہو، پن کھ�ا

خلوص یہ تو رکھے قائم کو رشتہ بندہ بھگتے، بھی تو آائیں مشکلات میں اس درست بھی تو آائے اچھائی میں اس تو ہو رشتہ سے ذات کواللہ چیز ہ� نے ہم ہے سے غ�ضوں بھی رشتہ سے نبی و اللہ کے یتی ح ہے گئی ہو کمی کی خلوص میں رشتوں یہاں ہمارے ملسو هيلع هللا ىلصہے۔

ڑوط م�ش5 ہ ی�� گ�ا۔ ک�رون ہ ی�� و ب�� ی ڑہ� ماڑی ی� í�ب اوڑ گ�ا ک�رون ک�ر ڑ5 ک�ا ال�لہ و ب�� ن Àاو ح� و ہ�� ک ھت� ت�* ون ہ�� ماڑ ی� í�ب ں م�ی� ک�ہ ہ�ے ں ی� ہ� ن�� و ب�� ڑط س5 ہ ی�� کں/ ل�ت� ہ�ے گت�ی م�ای�� سےنفع اور ہے ہوتا میں گہ�ائی کی دل جو ہیں کہتے خلوص کو کیفیت اس ہو۔ نہ لیے کے غ�ض کسی اور ہو لیے کے تعلق تعلق نہیں، ٹھیکہوتی خالص اور ستھ�ی صاف غ�ض، بلا جو کیفیت یہ ہو۔ تعلق ب�ائے تعلق رشتہ، ب�ائے رشتہ ہے۔ ہوتا پاک سے ش�ائط اور غ�ض کی نقصان

ہے۔ ) رہتی ہمیشہ او ہے ہوتی دائمی جو اور (16-06-14ہے

لگتا سمجھنے اہم کو خود بندہ ہے؟ آاتی کیسے کمی میں خلوص ہے۔ جاتا ہو ضائع کچھ سب میں واحد آان تو جائے آا کمی میں خلوص ) انسان ) تک دم آاخ�ی تک، واپسی دم ۔ وغی�ہ جائے سمجھا پی� مجھے ہے جاتا پلٹ ط�ف کی ان ہیں منافع جو چھوٹے چھوٹے اور ہےبھ�وسہ پ� اللہ بہ�حال ہے۔ پڑتی ک�نی احتیاط زیادہ بہت اسے اور ہے جاتا ہو سخت اتنا مقابلہ ہیں ملتے منازل جتنے جتنے اور ہے میں آازمائش

( ہے۔ پڑتا ک�نا درست بھی کو ک�دار وہاں ہے پڑتی ک�نی محنت میں ذک� جہاں نہیں۔ خط�ہ کوئی تو رہے طلب کی رضا کی اللہ -15رہے،05-14)

خلیفہ خلیفہ و نائب دیکھیے

ہے۔ خلیل بھی منصب یہ خلت لیکن ہیں کہتے کو دوست (08۔10۔16)خلیل

خواہشات انسانی خواہشات ظ چاہیے۔ ہونا نہیں بےمہار کو خواہشات سکتا۔ نہیں ہی جی ک� نکل سے ان وہ ہیں بنیاد کی زندگی انسانی خواہشات،کیا اسلام ہیں۔ جاتی بن خط�ہ بھی لیے کے آاخ�ت بھی، کےلیے ماحول بھی کےلیے زندگی ہیں، جاتی بن زہ� تو ہیں بڑھتی سے حد جب

نے ہے؟ جس ک�یم دی اللہ ہمیں داری ذمہ کی رکھنے قائم کو خواہشات ان ہیں، دی بنا ض�ورت نے اس خواہشات جو ہیں، دی خواہشاتیہ کی اس ہے، درست تک یہاں خواہش یہ ہے بتایا یہ ہے، دی بھی قوت کی اس حدود limitہے، کی خواہشات ہے کیا اسلام دین ہے،

ہے۔ مطہ�ہ ش�عیت حدود وہ اور تعین پ�وگ�ام) )کا Episode 138الم�شد

احتسابی : خود کے دیکھنے کو آاپ اپنے ہیں آائنے دیکھو 1چار کو غضبیہ ہت قو دیکھو 2۔ کو شہوانیہ ہت قو دیکھو 3۔ کو ک�دار کے اس کو 4۔ خود ۔( سجود۔ اث� من ھم وجوہ فی سیماھم ہے؟ کیا پ� چہ�ے کہ لو دیکھ ک� دیکھ (12۔3۔04خود

کشی )خود ہے۔ کشی خود جانا کا مسلمان عام میں معاش�ے (12-10-12کاف�

دامن خوشی ہے کی احساس کے اندر بات ہے دی ک� سستی کتنی نے اللہ لےلیے غ�یب اور ہے احساس کا اندر نہیں، نام کا دولت خوشیہو خوش دل گے بیٹھو می کٹیا گے تھامو رسالت دامن گا، وہ نہ سکون گے ہوں محل کے سونے گے ہٹھو سے ملسو هيلع هللا ىلصرسالت ملسو هيلع هللا ىلص

گے۔ ) سمجھو شہنشاہ اور (20-03-15گا

حزن و )خوف ہے۔ کہلاتا حزن ڈر بارے کے محبوب جبکہ ہیں کہتے خوف کو ڈر (04۔05۔12ذاتی

ق�ون پھ� خی� کا، بعد کے اس پھ� ہے بہت� سے سب زمانہ می�ا کہ ہے عالی ارشاد کا ک�یم نبی ہیں کہتے یی اول ق�ون جسے ہے ق�ون خی� ملسو هيلع هللا ىلصیہہیں۔ کہتے ق�ون خی� کو زمانوں تین ان تو کا۔ بعد کے (30-10-15)اس

حکمت دانائی دیکھیے

Page 23: Tassuaf in Islam (Spirituality): Some definitions

23

/ دانش مند دانشمندی

کو آاخ�ت ساتھ کے دنیا اور ہے آاتا لے ایمان پ� رسولوں کے اس ہے آاتا لے ایمان پ� اللہ جو ہے مانتا مند دانش مند، عقل کو اس ص�ف آان ق�کہ ہے ہی یہ بھی حق اور ہے جاہل یہ ہے کہتا آان ق� تو ہو نہ نصیب ایمان پ� اللہ اسے اور لے ک� حاصل علوم کوئی جتنے باقی ہے جانتا چلانا

جاہل۔ بھی ہیں (23۔05۔14)وہ

ال�ق� رےاوڑح�� ک���� ہ داڑ� ای�� ا ک���� م�ت� áیع�ظ������ ک���� ال�ق� ی��ک�ھح�� د و ک���� لوق� ک�ہم�خ�������� ہ�ے��� ہ دیی�� م�ت� اوڑدان��ش5 ø ہÎùی�ے���� ا K�ح لودان��ش5 ع�ق�� ت�ھی ل�µی�ے���� کے��� � ú� ی�ے���� ھ�� Îم�چ������س و لک���� P�دلای

( ہے۔ ک�نا ذک� وقت ہمہ ذریعہ واحد کا جس ک�ے استوار رابطہ (04-01-08سے

سے وہیں گا چھوٹے رسالت دامن سے جہاں جائے، کیا اتباع کا رسول کے اللہ کہ ہے یہ مندی دانش میں کام ملسو هيلع هللا ىلصہ� ملسو هيلع هللا ىلصگی۔ جائے ہو ش�وع (20-07-12)جہالت

( ہے۔ تونگ� وہ خواہ ہے مفلس وہ خواہ ہے لیا پا کو الہی ہت عظم نے جس ہے وہ (24-12-10دانشور

/ دانشور مندی دانش مند دانش دیکھیے

انسانی ہیں۔ درجہ گزرے یے گ بھی سے ان بلکہ پ� درجے کے جانوروں ہواباقی نصیب ایمان ہر نو جسے پہنچا وہ تک انسانی (08-03-09)درجہ

ہیں درود حصے تین کے ایک 1درود کی درود یہ آائے، نہ کمی کبھی میں اق�ار اس پھ� ک�یں اق�ار کا نبوت عظمت سے دل ہق صد ملسو هيلع هللا ىلص۔ہوتی۔ نہیں ختم کبھی جو ہے کی 2قسم نامدار آاقائے میں دل وقت ک�تے کا ہیں جاتے میں زندگی عملی ہم جب ض�وری اور ملسو هيلع هللا ىلص۔

جائے۔ کیا مطابق کے حکم کے ان اور ہو موجود میں 3عظمت نامی نام محمد۔۔۔۔ علی صلی اللھم ہیں ک�تے دعا سے اللہ ہم ملسو هيلع هللا ىلص۔تو رہے پڑھتا ہی درود سے کث�ت اور لے ک� اختیار ہی درجہ تیس�ا شخص کوئی اگ� ہیں، بالات� سے شعور و عقل انسانی ہیں ب�کات عجیب

کو آاپ ہے۔ جاتا ک�تا مضبوط کو ایمان اور ہے جاتی ہو ش�وع ہونا اصلاح کی ک�دار ہے، جاتی ہو ش�وع م�مت کی منزلوں دو کی ملسو هيلع هللا ىلصنیچےعبادت۔ غلامی عبادت، اتباع عبادت، لینا نامی نام عبادت، (07-05-04)سوچنا

ع�لق� دشمنی ت�� سے��� م�ں/ کے���دس�5 ال�لہ ہ�ے���، ع�لق� ت�� سے��� ال�لہ ک�ہ ہ�ے��� ا اہ��ت� K�ح ا ای�� Kخ������� ت� و ک���� ع�لق� ت�� éی�ے����Îêب ا ی�لک���ہ ا اہ��ت� K�ںح ی� ہ� ن�� ض����ان/ ق� ات�� دوسڑےک��� وہ و ب��� ہ��و� ض� ت�غ� ل�µی�ے���� کے��� ال�لہ( ہے۔ ہوتا پہ در کے نقصان کے دوس�ے وہ ہو دشمنی لیے کے نفس جو اور (19-07-11نہیں

: دعا چیز ہ� اللہ کہ مانگو سے اللہ پھ� ک�و اختیار اسباب ک�و، پورے تقاضے ک�و دعا سے ک�یم اللہ پھ� ک�و محنت پہلے سنت ط�یقہ کا دعا( ) بدر ) غزوہ اا مثل ہے واق~ (27-06-08سے

کی دعا لیے کے ب�ائی نے شیطان جیسے ہے شیطنیت ک�نا دعا لیے کے امور ناجائز ہو۔ اندر کے حدود ش�عی کہ ہے ض�وری لیے کے دعاگا۔ ک�واں سجدہ سامنے اپنے کو آادم ہد اولا میں تو دے عم� مجھے (19۔06۔12)کہ

گا ک�ے درخواست یہ بندہ فلاں کہ گئے ہو میں ازل جو ہیں میں فیصلوں انہیں ہے تقدی� بھی دعا نہیں۔ حکم ہے ہوتی درخواست ایک دعانے ) ییی موس ہیں درجے کتنے کے قبولیت اس ہوتی۔ نہیں رد کبھی دعا کی مومن ف�مایا نے آاپ گا۔ ک�وں عطا یہ بدلے کے اس ملسو هيلع هللا ىلصمیں ) دے اور کوئی نعمت مفید اوقات بعض اوقات۔ بعض ہے ہوتا وقفہ ہوا تباہ ف�عون بعد ب�سوں گئی ہو قبول دعا کی یپ آا ہوا ارشاد اا فور دی بددعاکوئی کا اس ہے ہوتا کلام ہم سے اللہ راست ب�اہ بندہ میں دعا پہلو چوتھا جائیں۔ دیے میں حش� میدان کہ ہے یہ صورت تیس�ی ہیں۔ دیتے

نہیں۔ ثانی

(08۔12۔13)

تکلی~ و مصیبت دکھ دیکھیے

عقوبت دیکھیے

دماغ و ظاہ�ی دل سے، طاقت محض دل لیکن ہے، پڑتا ماننا کو طاقت آاخ�ی اکے اسے کہ ہے مجبوری تو کی دماغ کا، کف� و ایمان ہے مدار پ� دلکون طاقت وہ لیکن ہے، رہی چلا کو نظام سارے جو طاقت ایسی کوئی یعنی کی دلائل کے عقل دلیل، آاخ�ی تو یہ مانتا۔ نہیں سے دلائلاس اگ� ہیں کیا کیا انداز کے ک�م کے اس ہے۔ ہوتا فدا پ� باتوں ان دل ہیں کیسی صفات کی اس ہے کیسی ذات کی اس ہے کیسی ہے،ایک دماغ ہے۔ جاتی بدل یکس� حال ہت صور تو ہے ل�تا فیصلہ دل جب اور ہے ہوتا پ� یس فیصلہ کا دل ہے ہوتا نقصان توکیا رہے نہ تعلق سے

دماغ عمل س اعضاء اور ، کرواتا دل فیصل لیکن کنڑول کا دماغ پر نظام عصبی سار ک بدن ک ادار ایسا مشین ےایسی ہے ے ہے ے ے ہ ہے ہ ہےہیں۔ ہوتی کیفیات کی ان اور ہیں اپنے فیصلے کے دل ہے۔ (15-07-07)ک�واتا

ہے۔ کام کا قلب یہ ک�نا ادراک کا ض�وریات کی اس الہی، ہت معارف جبکہ ہے۔ کام کا اس ہی یہ ہے سمجھتا کو چیزوں مادی ) دماغ

Page 24: Tassuaf in Islam (Spirituality): Some definitions

24

ہیں۔ کہتے قلب جسے ہے ربانی لطیفہ کا ام� عالم میں دل اس ط�ح اسی ہے روح میں جسم ط�ح جس

(02-04-10)

دماغ دل مانتا کرتا م فرا دالئل دماغ جاتا مانا یں ن س دماغ ماننا، کو الل اور س دماغ تعلق کا ان یں جتن علوم ہے۔مادی ہے ہ ہ ے ہ ہے ے ہ ےہے۔ ہوتا تابع کے دل ہمیشہ

کا قلب سمجھنا کو باری ہم کلا ہوتا۔ نہیں پ� عالی ہغ دما ہے ہوتا پ� اطہ� ہب قل کے حضور تو ہے ہوتا آان ق� ہل ملسو هيلع هللا ىلصنزو ملسو هيلع هللا ىلص ملسو هيلع هللا ىلص ) ہے۔ ) ہوتا مند صحت سے رسول اطاعت اور ایمان ہر نو ہے حیات کی قلب ہے۔ (11-01-13 )ملسو هيلع هللا ىلصکام

دل کہ ہے مشکل ہونا شمار میں ف�ماب�داروں تو ہے خوش پ� ناف�مانی کی نبی سل اگ� ہے چاہتا دل کا اس جیسا ہے ک�تا وہ ملسو هيلع هللا ىلصآادمی( ) بیوی ) کی یط لو حض�ت مثال ہے۔ ہوا الجھا (03-04-15ادھ�

ہے دلیل نظ� و وسیع میں کائنات کوئی جیسا آاپ نہ ، اللہ رسول محمد ہے وہ اور ہے دلیل جامع ہی ایک کی دلیلوں ملسو هيلع هللا ىلصساری نہ ملسو هيلع هللا ىلص ، ہے۔ والا بنانے حق نہ ہے، والا ک�نے رہنمائی نہ ہے، مق�ر نہ ہے، محقق نہ ہے، (27۔09۔16)عالم

ذوقی ہیں دلیل کہتے ذوقی دلیل کو کیفیات یعنی سکتی جا نہیں لکھی پڑھی سکتی، جا کہ نہیں بیان ہے سکتی جا کی محسوس جو

روح و ( دماغ کی) ان بجائے کے الفاظ تک روح ہے۔ ک�تا محفوظ سمجھتا سنتا کو الفاظ یہ نہیں بات کی بس کے اس سمجھنا کو الہیات دماغمیں بعض ہیں، دیتے نقصان بھی میں دنیا فیصلے اکث� کے دماغ ہے، ک�تا دماغ فیصلے پھ� تو ہو طاقتور وجود مادی ہیں۔ پہچتی کیفیاتبھی۔ میں آاخ�ت اور ہیں دیتے فائدہ بھی میں دنیا فیصلے کے روح ہیں۔ ہوتے نیاز بے سے س�ے سے آاخ�ت اور ہے جاتا ہو بھی فائدہ دنیاؤی

نہیں۔ بارے کے دوس�وں کا دماغ یا ہے کا روح فیصلہ یہ می�ا کہ ہے سکتا جان بارے اپنے تو چاہے جاننا کوئی (01-06-15)اگ�

دماغ و دل ےدیکھی

روح دیکھیے

ذرائعے دیکھیے کے علم

ہے۔ دنیا رہتی حائل درمیان کے آاخ�ت اور روح ط�ح کی حجاب ایک ہے ت� ق�یب یہ کہ ہے جاتا کیا لیے دنیااس کو (16۔06۔12)دنیا

( ہے۔ دنیا نام کا جانے بھول کو اللہ ک�ے۔ غافل سے ک�یم اللہ جو جائے کی ناف�مانی کی اللہ میں حصول کے جس ہے ہوتی شمار وہ دنیا12-06-24) گئی( ) بن دنیا یہ پھ� سے اللہ دے بھلا یہ اگ� نہیں دنیا ہونا کا بیوی بچے، رزق،

تو ہے مومن ہیں، رہیں ہو م�تب وہاں سزائیں تو ہے ب�ا ک�دار نہیں۔ جانتا وہ تو ہے غافل ہے رہا جی لیے کے آاخ�ت شخص ہ� زندگی کی دنیاکی۔ مومن ہے زندگی پور بھ� ہیں، رہے بن محل ہیں رہے لگ باغات

اور ) جہاں شاہیںکا ہے اور جہاں کا ک�گس میں جہاں ہی اک کی دونوں ہے (19-03-04پ�واز

دار ہو۔ دنیا بھی جو ہے زاہد وہ رکھے یاد کو هللا جو غ�یب، یا ہو امی� چاہیے ہے دار دنیا وہ جائے بھول کو هللا (18-07-11 )جو

جائے۔ مل بھی وہ جائے مل بھی یہ کہ ہے رہتا تڑپتا وقت ہ� نہیں شکم سی� دار دنیا (31-05-15)کوئی

طلبی ( دنیا پ�واہ ) کی ح�ام حلال ہے، طلبی دنیا وہ ہے آاتا میں سمجھ العالی ظلہ مد لمک�م شیخ حض�ت می�ی جو گناہ بڑا سے سب کا عہد اسہے۔ گیا بن المیہ قومی ہمارا یہ اور (09-06-15)نہیں

( دوام وص~ ) کا ذات کی اس بذات، ہے ہمیشگی کو ک�یم اللہ ہیں۔ حصے دو بھی کے اس وغی�ہ انسان ع�ش دوزخ، جنت، ہے دوام جو یہ ابہے سے رکھنے قائم کے ک�یم اللہ یہ تو کو، دوزخ جنت یا کو انسان یا ہے دوام کو روح ہے۔ نہیں محتاج میں ہمیشگی اس کا کیی وہ ہے

رکھنے کے ک�یم اللہ تو گی رہیں بھی دائم ہے۔ قائم پ� بھ�وسے کے کسی یہ ہے نہیں صفت اپنی کی ان ہے، نہیں صفت بذات کی انپ�وگ�ام ) ) الم�شد گی۔ رہیں Episode 62سے

صاحب دوست دیکھیے

کت دولت کتاب ، رسول کے اللہ ساتھ کے اللہ گیا ہو نصیب ایمان تمھیں جب لوگو دیجیے ف�ما انہیں حبیب می�ے اے ملسو هيلع هللا ىلصف�مایا ملسو هيلع هللا ىلصگے جاؤ چلے ک� چھوڑ تو دنیا ہے انعام بڑا بہت سے جانے مل دولت ساری کی دنیا یہ ہے، دیا کت کلام ہم سے اللہ تمھیں جو یہ ساتھ،

Page 25: Tassuaf in Islam (Spirituality): Some definitions

25

و دولت کی دنیاداروں اور ک�و ادا شک� کا اللہ مناؤ خوشی پ� اس ہے رحمت فضل کا اللہ یہ گی۔ جائے ساتھ تمھارے جو ہے دولت وہ یہک�و۔ نہ لالچ ک� دیکھ (18-01-13)بنگلے

باری ٹھیک دیدار وہ گا ہو جو ہوگا نہیں ایسا میں آاخ�ت ہے جاتا لگ دھوکا ہمیں یہاں ہے، یقینی زیادہ زندگی اخ�وی سے زندگی اس لیے کے مومنہوتا آاشنا سے زندگی حقیقی اپنی مومن بندہ جب تو ہے سایہ کا اس یہ ہے اصل وہ ہے وقتی یہ ہے دائمی زندگی اخ�وی گا۔ آائے نظ� درست

وہ کہ ہے بھی نعمت یہ میں اس تو ہے ہوتا آاشنا سے زندگی اخ�وی ( ہے کیفیت ) وہ اگ� اور روز کے قیامت گا ہو نصیب اسے باری دیدار ) کی ) دنیا ہم کہ ہے یہ بات اصل ۔ احسان حدیث ہے رہا ہو باری دیدار مجھے کہ ہے سکتا ک� تصور وہ بھی یہاں بھ� تو جائے ہو مضبوطاس جائے ہو تابع کے اس دنیا یہ کہ جائے ہو محو اتنا میں آاخ�ت جب ہے، ہوئی بھولی آاخ�ت ہمیں کہ ہیں ہوئے الجھے اتنے میں زندگی

ہے۔ آاسان بلکل تصور یہ پھ� تو جائے ہو کم (28-08-15)سے

ہے۔ دین کہلاتا دین وہ تو لگے جانے سمجھا عبادت اسے یا جائے ہو شامل بھی عقیدت اگ� ساتھ کے زندگی ط�ز یا حیات ط�یقہ بھی کسینہیں۔ ) چیز کوئی الگ سے زندگی (09-07-04دین

۔ ناف�مانی یا ہے اطاعت کی رسول و هللا یا عمل ہ� ہے دین عمل ہ� کا زندگی نہیں، نام کا عبادات ص�ف -06-10) ملسو هيلع هللا ىلصدین04)

راستہ۔ ت�ین ق�یب اور آاسان راستہ، سیدھا ہے۔ ہوتا لیے کے آاسانی اور ہے ک�تا حل کو مشکلات یہ ہوتا نہیں لیے کے مشکلات -10) دین01-03)

ہیں۔ باتیں ہوئی ف�مائی کی حضور یہ نہیں نام کا باتوں سنائی سنی (26-06-12)ملسو هيلع هللا ىلصدین

رسول اور اللہ ہے معاملہ ذاتی کا ف�د ہ� انسان۔ عام جتنا ہے مکل~ ہی اتنا بھی مولوی و پی� ہے اپنا کا شخص ہ� جو ہے نعمت واحد دینہے۔ ) امتی کا حضور پ� طور ذاتی شخص ہ� ساتھ، کے کے ملسو هيلع هللا ىلصاللہ (07-12-14ملسو هيلع هللا ىلص

ہیں۔ ) چاہتے بٹورنہ روپیہ کے ک� واعظ تق�یں، ہم جب ہیں، بناتے ذریعہ کا دنیا کو دین ہم جب ہے؟ ہوتی پیدا کب تف�یق میں -15دین08-02)

تم کہ ف�مایا قبول نے حضور اور کیا عمل سامنے کے حضور پ� اس سمجھا سنا نے ہم اک�ا صحابہ جو ہے دین ہی وہ ملسو هيلع هللا ىلصدین ملسو هيلع هللا ىلصمیں معاملے اس لہذا سکتا بگاڑ نہیں کچھ کا ان گا ہو تباہ خود گا ک�ے اعت�ض جو پ� ان اب ہے۔ کیا کام ٹھیک اور سمجھا ٹھیک نے

ہے۔ ) لازم (06-11-15احتیاط

فساد دنیا ہیں۔ جاتی رہ رسومات رہتا نہیں دین وہاں گئی آا غالب دنیا پ� دین جہاں ہے ہوتا غالب ہمیشہ دین کہ ہے یہ خصوصیت کی دیندنیا اور ہے بیٹھا کھو بھی دین ہے چاہتا دنیا ص�ف جو اور ہے جاتی مل بھی دنیا ساتھ کے دین اسے ہے چاہتا دین جو ہو۔ نہ دین اگ� ہے

ہے۔ پاتا ذلت بھی (11۔03۔16)میں

کو اسلام غلبہ وہ سے، دلائل ہے ہوتا غلبہ ایک ہے، ہوتا سے ط�ح دو غلبہ ہے۔ آایا نظ� مغلوب میں دنیا مسلمان اور ہے لیے کے غلبے دینہیں۔ ) ہم دار ذمہ کے اس پ�، مسلمانوں ہے منحص� وہ غلبہ مادی رہا باقی ہے، حاصل سے اول (27۔04۔16روز

دین دد بنیا دیکھیے

دنیا دیکھیے و دین

اسلام دیکھیے

دنیا و ہے۔ )دین دنیا بھی دین کا کاف� اور ہے دین بھی دنیا کی مومن کہ ارشاد کا (15۔06۔12ملسو هيلع هللا ىلصحضور

اک�ام صحابہ جو گا ہو دین وہی وڑملسو هيلع هللا ىلص دین ح�ض� اوڑ ا ک�ت� ع�مل م�Ïی�ے� س�ا وڑملسو هيلع هللا ىلصکے ح�ض� ی�Kز اس ھا، س�مچ ا، س�ت� ت�ے ں/ معی� اج� ال�لہ ی ڑض�ان اب ہے۔ کیا کام ٹھیک اور سمجھا ٹھیک نے تم کہ ف�مایا قبول کچہ نے کا ان گا ہو تباہ خود گا ک�ے اعت�اض جو پ� اجمعین اللہ رضی

ہے۔ ) لازم احتیاط میں معاملے اس لہذا سکتا بگاڑ (06۔11۔15نہیں

ف�مایا اڑانا، مذاق کا دین گے۔ لین حساب ک�یم اللہ تو گا م�ے گا، ک�ے پوری عم� طبعی اپنی مانے نہ ہے اختیار اسے ماننا، نہ کو دینکے���ط�زب�Ïق� اوڑال�لہ ا گ��� Pاے ا�ح� ات اغ�د� ک���� ال�لہ ی، گ���� ی��زسے��� ی،ل�عب�ت� گ���� Pاے ا�ح� رق��ت� ی��Kزگ���� ت��م ø � éلے��������ÎہÎن� اسسے��� گے���، رس�ک���و ک���� ہ وڑیی�� K�ب� ہ�ی ع��ی ع�م�����زط�ی

آاتی۔ ) نہیں تبدیلی کوئی میں (13۔11۔15کار

Page 26: Tassuaf in Islam (Spirituality): Some definitions

26

حضور ہت ت� ملسو هيلع هللا ىلص ذا بالا بہت بہت سے علم ہمارے شعور، ہمارے ، عقل ہماری شان کی حضور کیونکہ بنانا نہ بحث موضوع کبھی کو ذات کی ملسو هيلع هللا ىلصحضور ملسو هيلع هللا ىلصیے ) د کو حضور نے هللا علوم کتنے ہے۔ ک�نا ذک� کا رسول ہت صفا ص�ف گے۔ جائیں ہو ضبط اعمال سارے کہ نہیں بھی سوچنا ملسو هيلع هللا ىلصہے ملسو هيلع هللا ىلص

) ہے باہ� سے سمجھ سوچ ہماری یہ (17-04-09) وغی�ہ

کی آاپ اور ہے ک�نا تسلیم نبین خاتم اور رسول و نبی کا اللہ کو نبی کے اللہ ہے ماننا کو اللہ ملسو هيلع هللا ىلصہمیں ملسو هيلع هللا ىلص ملسو هيلع هللا ىلص ملسو هيلع هللا ىلصسکتی۔ ہو نہیں بحث موضوع ہمارا ذات کی آاپ ہیں ک�نا تلاش احکام کے آاپ ہے ک�نا ملسو هيلع هللا ىلصاطاعت (03-07-15)ملسو هيلع هللا ىلص

معاملہ نہیں۔ ذاتی دخل کوئی میں اس کا دوس�ے کسی ہے معاملہ ساتھ کے اللہ کے اس یہ کا۔ ف�د ہے دیا ق�ار معاملہ ذاتی کو چیزوں دو نے ک�یم اللہایمان 1 و عقیدہ نہیں۔ )2۔ بھی حق کا چھینے اسے سکتا نہیں دے زندگی جو زندگی۔ (19-10-12۔

) ہدایت ) ( )ذاک�ین پڑے میں چک� کے لینے کچھ بھی بعد کے ک�نے دن رات ذک� کہ ہے گئی آا کمزوری اتنی بھی میں ذاک�ین انسان بہت�ین کے دنیا ذاک�ینلیے کے بننے والا دینے کچھ ک�، جا اوپ� سے اس ہے حد جو کی لینے کچھ تھا، کیا ذک� تو لیے کے جانے اوپ� سے سب ان ہیں۔ ہوتے

خیال کا لینے جب گئے۔ آا پ� لینے پھ� کہ ہیں نصیب بد اتنے پھ� ہم کیا تو تھے، کیے ش�وع اذکار ذک�ہے۔ نظام کا اللہ یہ ہے، جاتا ہو رخصت سے اس کمال کا دینے تو جائے آا میں دل کے صوفی ) ک�تے) لوگ ہے۔ جاتا بن میں لینے بھی یہ ک�انا، احت�ام ک�انا خوشامد جو یہ ہے۔ دینا نہیں، لینا سے لوگوں مجھے کہ لین ک� ادراک ذاک�ینک�یں، پ� طور مادی ہوں سکتا ک مدد پ� طور مادی رکھیں۔ سے اللہ ص�ف توقع کی لینے آاپ ہو۔ نہ بات یہ میں دل کے آاپ رہیں ک�تے ہیں

اور اسے، دیں کچھ نہ کچھ دیں، ک� ہی خی� دعا لیے کے اس تو سکتے ک� نہیں کچھ ک�یں، سے اس ہوں سکتا ک� مدد سے اذکار ذک�ک�تے۔ نہیں دیا کو کسی کبھی گداگ� گے۔ رہیں نہیں قابل کے دینے تو گے جائیں آا پ� لینے آاپ جب رکھیں۔ سے ک�یم اللہ امید کی لینے

ک�رت��مملسو هيلع هللا ىلص ی ت ب�� ا، ک�ت� ہ�ے۔ ام ی�� ک�ا بÎêی�ے�� د ھ Kک�چ ھی ت� ی��ں/ د �ی�ں۔ ہ� ے ات� ح� و ہ�� م�جزوم سے ت� ص�لاح�ب� ک�ی بÎêی�ے�� د والے � گ�ی�ے� ی>�� م�ا ہ�ے اص�ول طزی ای��کف��نظام کا عدل بانٹی، روشنی کی دین پ� زمین رؤے نے ہم اک�ا صحابی ہے۔ بھی لیا کچھ سے کسی ہیں، دیں نعمتیں بےپناہ کو کائنات نے

کہ چاہیے ہونا محافظ کا دین میں درجے پہلے اسے ہے طالب کا دین جو مانگا۔ کچھ کبھی سے کسی کیا دیں سہولتیں کو کائنات بانٹا،ہم ہیں سیل کے معاش�ے بھی ہے،ہم رہا دے حیات کو بدن سیل ایک ایک ہے۔ ہوتا نصیب دین ک� جا تب ک�ے مطابق کے دین کام ہ� وہ

ہیں؟ رہے دے کیا کو معاش�ے (06-09-15)اس

ناجائز ذرائعے بھی ذرائعے تو ہے ناجائز کام اگ� ہیں۔ ذرائع کے کام جس ہے ہوتی میں حکم کے اصل اہمیت کی ان لیکن ہوتے نہیں اصل ذرائعےاصل گے۔ ہوں میں حکم کے کام اسی ہوں نہ دین خلاف وہ اور ہیں جاتے کیے اختیار ذرائعے لیے کے کام جائز اگ� گے۔ جائیں کیے شمارہوتی تبلیغ ہے نہیں مقصد تبلیغ جیسے ہے۔ ہوتا اصل مقصود گا ہو میں حکم اسی شمار لیکن ہے ہوتا ف�ق کا درجات میں ذرائعے اور میںبہت اور ہے ذریعہ کا اس تبلیغ ہے عمل پ� اسلام اور اسلام مقصد ہے۔ ہوتا مقصد عمل پ� اس ہے جاتا پہنچایا پیغام جو پہچانا پیغام ہے

ہے۔ ذریعہ (11-06-14)خوبصورت

الہی ہ� قلبی ذک ہ� ذک دیکھیے

قلبی ہ� : ذک بندوں کے هللا محبت، سے نبی کے هللا محبت، سے نیکی محبت، سے آاخ�ت محبت، سے هللا نشانی کی نے ہو ذاک� ملسو هيلع هللا ىلصدلگا۔ چاہے شہ�ت بھی میں نیکی ہوتو نہ ذاک� دل ہے۔ ذاک� دل یہ سمجھیں تو جائے ہو محبت بھی سے مخلوق کی هللا محبت، )سے

11-09-30)

ہونا میں سینہ کا الہی ہت ب�کا ہے آاتی تبدیلی مثبت تو ہے جاتا میں دل جب نور یہ ہے الہی ہ� ذک جان کی ط�یقوں تمام کے احوال ہح اصلاہے۔ تبدیلی مثبت سے (04-22-11) سب

دے۔ نکال سے دل کو محبت کی چیزوں هللا، ماسوائے کہ ہے جاتا مارا پ� باطل کو حق جیسے ہے ایسا قلبی ہ� (28-06-11)ذک

لخلق۔ فی تفک� ہے ہوتا حاصل کا (04-01-08)ذک�

: بندوں کے هللا محبت، سے نبی کے هللا محبت، سے نیکی محبت، سے آاخ�ت محبت، سے هللا نشانی کی نے ہو ذاک� ملسو هيلع هللا ىلصدل( گا۔ چاہے شہ�ت بھی میں نیکی ہوتو نہ ذاک� دل ہے۔ ذاک� دل یہ سمجھیں تو جائے ہو محبت بھی سے مخلوق کی هللا محبت، سے

30-09-11)

ہونا میں سینہ کا الہی ہت ب�کا ہے آاتی تبدیلی مثبت تو ہے جاتا میں دل جب نور یہ ہے الہی ہ� ذک جان کی ط�یقوں تمام کے احوال ہح اصلاہے۔ تبدیلی مثبت سے (11-22-04 )سب

واحد الہی ذک� یہ ہے ض�وری قلب خلوص میں عبادت ہ� ہے آاتی لے پ� اصل اسے وہ آاہستہ آاہستہ تو دے ک� ش�وع بھی اا نقل آادمی ذک�

Page 27: Tassuaf in Islam (Spirituality): Some definitions

27

ہے۔ دیتا ک� پیدا خلوص میں دل کے اس تو ک�ے ش�وع بھی کے خلوص بغی� کوئی کہ ہے فعل ہے، (12-06-14)عبادت

کا اللہ م�حلہ ہ� ہ� کا اطاعت ہے۔ ذک� کا اللہ بھی لانا ایمان خود ہے؟ کیا اللہ ذک� ہے۔ جاتا آا ق�ار کو دل تو جائے بس میں دل یاد کی اللہذک� لیکن ہے۔ قلبی ذک� کا الہی ذک� درجہ یی اعل سے سب ہے لسانی ذک� یہ ہے جاتا کیا یاد کو اللہ زبانی جتنا ہے۔ ذک� عملی یہ ہے ذک�

ہوتا۔ نہیں نصیب بغی� کے ب�کات کی اک�م نبی (17-06-13)قلبی

ہے۔ ) بنتا سبب کا ذک� ہت کث� سدھ�نا کا ک�دار و اعمال اور ہے بنتا سبب کا اصلاح کی ک�دار و اعمال ذک� (04-01-09کث�ت

ہے۔ لگتا سنورنے ک�دار و عقیدہ تو جاۓ ہو نصیب قلبی ذک� اگ� ہے، ماحاصل اور پھل کا ک�دار اور عقیدہ قلبی (10۔11۔16)ذک�

اسلام اور عمل ایمان، ذک�، تزکیہ، دیکھیے

)ذلت ک�تا۔ نہیں مدد کی اس کبھی ک�یم اللہ ہے لیتا ک� قناعت پ� ذلت شخص بھی (15-03-1988جو

جائیں۔ ذنب کیے ک� بوجھ جان جو گناہ (05-04-15)وہ

خطادیکھیے

( اہم سلوک راہنقطہ(

لیکن ہے۔ رہتا محفوظ رہے سمجھتا عطا کی اللہ اگ� ہے۔ آاتی باری کی شیطان پھ� ہے ہوتا سے آاپ اپنے خط�ہ بڑا سے سب میں سلوک راہ " ہے۔ " کا ہلاکت جو ہے گڑھا وہ یہ ملی مجھے نعمت یہ کہ ہوں قابل بڑا میں ہے جاتا آا خیال کا قابلیت اپنی اسے اا (23-05-15)عموم

لیکن رب ہے رہتا ک�تا بھی سجدہ یعنی عبادت بندہ ہے۔ مشکل بہت ک�نا یقین پ� ربویت کی اللہ ہے نہیں مشکل اتنا کوئی ماننا یہ ال کو اللہہے۔ ک�تا وابستہ امیدیں سے جن ہے ک�تا اطاعت کی ان سے دل اور ہے لیتا ک� وابستہ سے دوس�وں (29-06-13)امیدیں

بھی بات کی رب کہ گا جاۓ یہ پوچھا ہیں مانتے رب کہ ہیں خوش پ� اس بھی ہم مانتا۔ نہیں بات کی رب ہے، مانتا رب بھی شیطان(15۔04۔16مانی؟ )

تو رحمانیت ہو غافل سے ذک� کوئی سے میں مخلوق باقی لیے اس ہے ک�تی عطا وغی�ہ رزق عم�یں، وجود، کو انسانوں میں دنیا ہر دا جو ہے کیفیت وہہو م�دہ بھی یہ سے اندر اگ�چہ ہے رہتا زندہ ض�ور سے بدن ظاہ�ی ہے دیاگیا ف�صت تک جب انسان مگ� ہے جاتی ہو واقع موت کی اس

ہے۔ ایمان بنیاد کی حیات کی روح کہ ہے جاتا

-(02-21 )

رحمت�ملسو هيلع هللا ىلص اللعالمین

دوس�ا پہلو۔ صلبی کا اس ہیں جاری ہیں چلتی سے حضور رحمتیں سب کہ ہیں دیکھتے سب ہم جو ایک ہیں پہلو دو کے ملسو هيلع هللا ىلصاسملتا بھی جو ہے، ملتا نہیں فائدہ کوئی نہیں، ہی تصور کوئی کا رحمت کسی ک� ہٹ سے اطباء کے حضور کہ جائے دیکھا ملسو هيلع هللا ىلصپہلو

ہے۔ ہوتا عذاب ہے ہوتا باعث کا دکھ وہ (30-08-11) ہے

وہ ہے درمیان کے مخلوق و خالق م�بوب، و رب جو رشتہ وہ ہے کیا رحمت کی اس ہے۔ عکاس کی ہی رحمت شان کی اس ربویت کی اللہ " کی " اللہ بٹیں نعمتیں جتنی گویا تو العالمین رحمت ف�مایا میں شان کی آاپ ہے۔ حصہ ایک کا رحمت ربویت ہے۔ رحمت ملسو هيلع هللا ىلصرشتہتک مخلوق کو رحمتوں ان گی رہے تک جب اور بنائی نے اللہ مخلوق سے جب بھی پہلے سے آانے پ� زمین کے انسانیت سے۔ بارگاہبھی کا ان ہوئیں نصیب عظمتیں جو کو یم اک�ا انبیاء تمام لیے اسی ۔ اللہ رسول محمد ہیں وہ ہے، سبب و کڑی درمیانی کا، ملسو هيلع هللا ىلصپہچانے

" ال�لہملسو هيلع هللا ىلص " ڑش�ول م�حمد ہ�ے۔ ا وی�� ہ�� سے عزق��ت� م� ک�ی ات� د� ک�ی اس اچپ�ڑام و ادت ک�ا ی ست� ہ�� ک�سی ہ�ے۔ ات� د� وڑملسو هيلع هللا ىلصک�ی ح�ض� طہ واس�ہم کہ ہے یہ سوال ہے۔ ک�تا آاشنا سے رسالت عظمت جو ہے آائینہ وہ ہی دل ہے۔ سکتا ہو آاشنا سے رسالت عظمت اتنا ہے سکتا سمجھ جتنا

ہوے؟ ) نصیب ہمیں قط�ے کتنے کے رحمت اس ہیں؟ کھڑے (04-01-15کہاں

مغف�ت جائے۔ رحمت، دیا پہنچا تک کھانے کو بھوکے کسی جائے، دیا ڈال پ� راستے صحیح کو بھٹکے بھولے کسی ہے ہوتی م�اد سے کیا رحمت مغف�تکھلایا کھانا بلکہ جائے نہ پہنچایا تک کھانے اسے تو ہے بھوکا جائے، کیا اپ� کو خلا اس ہے گئی رہ کمی میں کسی جو وہ ہے ہوتی

) ۔ ) ہے رحمت یہ دلانا احساھ ص�ف جائے۔ دیا ک� رفو ہے، چاک دامن جہاں جہاں جائے، دی ک� ختم بھوک -05-1988)جائے،10)

ق� اس ڑڑ� سب وغی�ہ پیغمب� ہت محب رسالت ہع اطبا آاخ�ت، ہ� فک م�اقبات، شیخ، روح، بدن، ہے رزق یہ ہے ملتی کو بندے سے اللہ جو نعمت وہ ہ�ہے۔ رزق (15-07-12)کا

) ( ) و ) مال ص�ف یہ چاہیے۔ کو مخلوقات جق ہے نعمت وہ ہ� میں رزق ہے۔ لیا لے ذمہ اپنے رزق کا مخلوقات تمام اس نے اللہ ذات اسی

Page 28: Tassuaf in Islam (Spirituality): Some definitions

28

ملتا سے ط�ف کی اللہ مسلسل جو ہے رزق سارا یہ ہے دھڑکتا دل ہیں لیتے سانس ہم ہیں سنتے ہم ہیں دیکھتے ہم ہے نہیں پینا کھانا دولت ) جانب ) من ثم�ات ہے ک�تا پیدا اللہ وہ نتائج پ� اسباب اور ہے داری ذمہ کی انسان یہ ہیں پڑتے ک�نے اختیار اسباب لیے کے رزق حصول ہے۔الہی اطاعت ہیں ک�نے اختیار اسباب یعنی نہیں جائز بھی یہ لینا، ک� بھ�وسہ ہی پ� اسباب اور ہے نہیں جائز بھی سبب ت�ک ہیں۔ ہوتے اللہ

ہے۔ ) عبادت بھی یہ لیے، (29-03-13کے

ہے بنیاد پہلی سے سب دیے۔ بنا بھی اسباب کے آاخ�ت اور زندگی ابدی ط�ح اسی ہیں بنائے اسباب لیے کے رزق دنیاؤی سے ط�ح جسانسان جب ہیں۔ اسباب بھی یہ اطاعت، ہے تقاضہ کا ایمان پھ� گا، ملے سے وہیں بھی پتا کا اللہ ہمیں لانا، ایمان پ� اللہ ملسو هيلع هللا ىلصرسول

گا۔ ک�ے ہمکنار سے کامیابی کی آاخ�ت اسے کے ف�ما معاف نیسان غلطیاں، کوتہیاں، کی اس ک�یم مولا وہ تو گا ک�ے اختیار اسباب یہجب گے رہو پیتے کھاتے ط�ح کی جانورں میں دنیا گا جائے رک تمھارا وہ ہے پ� نبوت اطاعت جو رزق تہ گا ک�ے انکار ملسو هيلع هللا ىلصاگ�

( گے۔ جاؤ ہو بلا ہر گ�فتا بلکہ گے ہو دست تہی تو گے جاؤ میں (29-03-13آاخ�ت

( " ۔ " الصالحات عملو و طیبات ان کلو ہے۔ دیا جوڑ ساتھ کے عبادات کو رزق نے (01-05-15اللہ

ذرائعے کے تجارت 1رزق سے رضامندی باہمی ملازمت 2۔ مزدوری 3۔ ناجائز۔ )4۔ سب باقی ہیں ذرائعے مع�وف کے رزق ہل حصو کہ جو کاشتکاری، ۔08-06-27)

یل ان رسو ہے ہوتی نازل کتاب یا ش�عیت نئی پ� اس کہ ہے جاتا کہا لیے اس رسول ہے، ہوتا بھی یی نب میں 313رسول ہیں۔ )5م�سلین اولالعزم15-10-02)

مومن ہے رشتہ جاتی آا پ� اطاعت بات اور ہے بھی یی مصطفو جمال اور ہے باری جمال جہاں ہے سے عالی بعثت رشتہ کا ملسو هيلع هللا ىلصمومن ملسو هيلع هللا ىلصہے۔ جہاں سارا ہیں بھی کاف� ہیں بھی جانور جہاں جائیں آا کیوں وہاں ک� چھوڑ جلیلہ ہم مقا اپنا ہم بنے۔ صحابی پ� (08-03-09)بعثت

غالب پ� رشتہ اس رشتہ، بھی کوئی یا کا مفادات ہے، چاہتا یہ بال�سالت تعلق ہے، جاتا آا غالب پ� رشتوں خونی رشتہ، کا مفاداتہے۔ مسلمانی تب آاۓ، (29۔09۔16)نہ

الہی رضائےڑش�ولملسو هيلع هللا ىلص و

) ( وغی�ہ ہے جاتا ہو ف�ض لیے کے نماز لیکن نہیں ف�ض وضو جیسے سکتے جا لیے نہیں الگ نتیجہ اور زریعہرضائے ) یہ سو میں کام بھی کسی ہے اللہ رسول رضائے ذریعہ واحد کا الہی رضائے ط�ح اسی ہیں۔ ہوتیں ف�ض وجہ من چیزیں ملسو هيلع هللا ىلصیہ

ہے۔( جاتا آا میں اس خود از وہ تو ہیں ک�تے نیت کی الہی رضائے آاپ جب نہیں، چیز الگ ہے سبب و ذریعہ کا اس ملسو هيلع هللا ىلصرسولش�ک نہ سکتا جا کیا نہیں الگ کو ان ہے جاتا ہو م�تب خود از الہی رضائے ثم� کا اس تو ہیں ک�تے نیت کی اتباع کے ملسو هيلع هللا ىلصحضور

کا حضور ۔ ہے۔ ایک چیز ہیں نتائج کچھ ہیں اسباب کچھ ہیں لاحقے سابقے کے چیز ہی ایک کیونکہ ہے آاتا میں اس نیت ملسو هيلع هللا ىلصفیالہی۔ رضائے ہے نتیجہ اور ذریعہ و سبب (05-06-14)اتباع

( رمضان کو) بندوں ان تو گا پہنچائے کو بندوں آاگے رسول کا اللہ جب کا پانے کو الہی ہم کلا ملا تقدس خاص ایک کو ملسو هيلع هللا ىلصنبی ملسو هيلع هللا ىلصکو نبی جو سہی نہ کی تقدس اس ہے، ض�ورت کی تقدس ایک پھ� لیے کے ک�نے حاصل اور سمجھنے اور سننے کلام ملسو هيلع هللا ىلصاسلیے کے ک�نے پیدا تقدس یہ دے۔ ک� پیدا اہلیت کی سننے ارشاد کا نبی کم از کم کو ہے ض�ورت کی تقدس اس لیکن ملسو هيلع هللا ىلصچاہیےکی خدا نہ تو گی آائے نہیں چیز یہ اگ� سے، اطاعت کی الہہ ہے ہوتا پیدا تقدس میں مخلوق کیونکہ دیا ک� ف�ض رمضان پ� مخلوق نے اللہنے ک�یم اللہ گا۔ دے سنائی شور ص�ف شی�ینی، میں آاواز کی حضور نہ گی ہو لذت میں ملسو هيلع هللا ىلصآاواز

ہو گنا ست� گا دوں جو ثواب کم از کم کا اس گے ک�و نیکی جو ف�مایا دی دے یہ سہولت دوس�ی کےدیا، قید کو شیطان ف�مائی، مہ�بانیاگ� ک�۔ پوچھ سے مجھ تو پیو بھی گھونٹ کا پانی کہ اپنے لیا ک� ق�یب اتنا یعنی دیا روک میں وقت مخصوص بھی سے چیزوں حلال گا۔میں ) بعد باری کی عمل گی آائے نہیں ہی سمجھ بات کی حضور ہمیں خواستہ نہ خدا تو گا ہو نہیں نصیب تقدس یہ کا ملسو هيلع هللا ىلصرمضان

( ) ہے؟ کیا لط~ میں اس سکیں سمجھ ہم کہ گی ہو نہیں پیدا ہی استعداد وہ میں ہم گی (22-04-1988آائے

( روح ( : ) اجزائے ) تک جب ہے سفلی روح میں جانداروں سب روح۔ اصل ، انسانی روح علوی روح روح کی درجے کم ، حیوانی روح سفلی روحہے جاتا کیا قبض تو کو علوی روح ہے۔ آاتی موت ہے بگڑتی نسبت وہ کی ان جب ہے رہتی قائم سفلی روح ہے رہتی قائم نسبت کی بدن

کتاب حساب گی جائے آا بھی وہ گا ک�ے زندہ کو چیز ہ� تو گا چاہے اللہ جب کو حش� ہے۔ جاتی بکھ� ہے جاتی ہو منتش� سفلی روحموت میں ام� کہ ہوتی نہیں ختم یہ ہے سے ام� عالم ہے علوی جو روح لیکن گی۔ جائے ہو ختم بھی وہ تو گا ملائے میں مٹی جب بعد کےکہ ہے یہ حق ہے۔ ہوئی نصیب کو علوی روح نبوت ہے۔ سفلی روح بھی میں جنات گا۔ رہے ہمیشہ ہمیشہ انسان لیے اس نہیں۔ دخل کا ) روح ) تو پوچھیں سے کش~ صاحب کسی سکتے نہیں بتا وہ یہ کیفیت، کمیت، کی اس آاپ کی ام� ہم عال ہے حقیقت ایک علوی روحنہیں احاطہ کا اس علوم تمھارے گی۔ آائے نظ� پ� شکل کی بدن کے اس بھی روح اسے نہیں بات کی بس کے اس جاننا کو حقیقت کی

ہے۔ ت� بالا سے رسائی تمھاری سکتے ک�

Page 29: Tassuaf in Islam (Spirituality): Some definitions

29

(13-07-12)

کو لذت کی نیکی اور ت�شی کی گناہ ط�ح اسئ ہیں، کھاتے مزید ہے ک�تا پسند ذائقہ کا اس جسم تو ہیں رکھتے میں منہ چیز کوئی ہمہے۔ ) خصوصیت کی روح یہ بتانا اور (20-01-1988چھکنا

نبوتدیکھیے

روح دیکھیے و دماغ

جسم و روح دیکھیے

ض�وریات کی ذہن ) روح ادراک کا ض�وریات کی بدن سکے ک� ادراک کا ض�وریات کی روح جو چاہیے شعور وہ لیے کے ک�نے ادراک کا ض�وریات کی روح ) اپنے علم کا ض�وریات کی روح کا۔ ض�ورت کا روح ہے ک�تا ادراک تو ہو صیحح قلب لطیفہ ہے، سے قلب تعلق بنیادی کا روح ہے ک�تا

ک�دار کمزور، روح ہے غالب نفس محض ہے مطلب کا اس تو ہے نہیں صیحح ک�دار جب ہے ہوتا سے نفس so soک�دار ہے مطلب تو ہےہے۔ رہی ک� کام اپنا وہ اور ہے مند صحت روح کہ ہے جاتا آا سمجھ تو گیا ڈھل ط�ف کی نیکی ک�دار ہے، بھی روح ہے بھی

(15-05-06)

نیکی کی انجام روح عمل جو کہ ہے یہ م�اد سے نیکی کی روح ہے۔ کہا م�دہ اسے نے آان ق� تو ہو نہ ایمان ہر نو ہےاگ� پ� ایمان ہر نو مدار کا حیات کی روحہو۔ ش�یک سے خلوص پورے پ� طور قلبی یا پ� طور روحانی بندہ میں اس میں ش�عیت اتبائے یا میں اطاعت کی حضور جائے ملسو هيلع هللا ىلصدیا

ہو۔ نصیب حق (16۔06۔12)حضور

جسم و ( روح جب) گا رہے تازہ یہ رہے جاتی آاتی میں اس ہوا نئی پانی نیا ہیں ملاتے میں اس ک� لی مٹی نئی نئی آاپ کہ ہے ہی ایک عمل لیے کے بدنپڑے ض�ورت اسے لیے کے جس الہی، جمال بھی دوا الہی جمال بھی رزق کا روح گا۔ جائے ہو ش�وع سڑنا گلنا یہ گا جائے رک سلسلہ یہزندگی متوازن بھی یہ کہ تا ک�ے پوری ض�وریات اپنی سے وہاں ہے شہ یہ کی عالم جس ک�ے قائم رابطہ اپنا سے ام� عالم اس کہ گیصورتوں مختل~ کو مادے ہو؟ پیدا کیسے رابطہ یہ ہو۔ بھی روح مند ڈحت میں اس تو ہو مند صحت میں اس تو ہو مضبوط بدن گزارے۔

) ( : ) ( سے باری ذات راست ب�اہ منی� س�اج حضور سورج۔ ف�مایا تخلیق چ�اغ م�کزی ایک نے اللہ اس لیے کے ڈھالنے ملسو هيلع هللا ىلصمیں ملسو هيلع هللا ىلصہیں۔ ) ف�ماتے تقسیم کو امت اپنی اور ہیں بانٹے کو یء انبیا ہیں، ف�ماتے وصول بھی سے باری صفات ہیں ف�ماتے وصول -03-1988بھی

09)

نے یی تعال اللہ لیے کے اس ک�ے؟ کون مدارات کی اس تو ہے ت� بالا تو سے سمجھ کی عقل روح اب چاہیے، ہونی کی روح مدارات پہلیمیں انگ�یزی جسے ہے دیا رکھ ربانی لطیفہ ایک اندر کے دل ض�وریات subtle heartفواد، کے روح ہے۔ کہتا فواد آان ق� ہیں، کہتے

کیا غذا گا، ہو کیا لباس چاہیے، کیا جائے، کی خدمت ط�ح کس کی روح اور ہے سمجھتا وہ بھی مدارات کی روح ہے سمجھتا وہ بھیجب اب ہے۔ رکھتی سامان سارا کا علاج کے روح جو ہے کتاب ایک کی طب حکیم آان ق� ہے، سمجھتا دل باتیں ساری یہ کیا؟ دوا گی ہواپنی میاں ہوتا۔ نہیں کا روح تو رہیں ک�تے کا بدن ص�ف ہے۔ تابع کے اس بدن کیونکہ ہے جاتا ہو ازخود کا بدن تو ہے ہوتا علاج کا روحکی بدن ہے کی روح حیات اصل اور حقیقت کیونکہ ہے جاتی ہو ت� زندہ بھی عقل تو ہو زندہ دل ہو۔ زندہ دل می�ا کہ کیجیے یہ فک� اپنیاتنی گی ہو مضبوط بنیاد یہ جتنی اور ہے بنیاد اصلاح کی عقائد ہے۔ تابع کے اس دنیا ہے اخ�ت زندگی اصل ہے۔ تابع کے اس زندگی

ک�ے۔ ) فک� کی عقائد اپنے کہ چاہیے کو ساتھی ہ� گی، بنے (02-08-15عمارت

نفس دیکھیے

ت�قی اصل روحانی عبادات لمنک�۔ و فحشاء عن تنہی الصلوۃ ان جیسے ہوتیں نہیں لیے کے ت�قی روحانی ہیں، ہوتی لیے کے صحت کی معملات عباداتنہیں۔ کافی لیے کے روحانی ہی ت�ق عبادات ن�ی کی۔ درجات ہی ت�ق ہے اصل احوال ہح اصلا اور کی احوال ہح اصلا (14-07-12)ہیں

تکلی~ ہے۔ روحانی ہ�تا بیمار پ� طور روحانی اتنا جائے ہو دور جتنا سے دین بندہ جب ہے ہوتی تکلی~ (08-04-12)روحانی

کی توبہ جائے، ہٹ سے ح�ام مزاج کہ ک�یں اللہ اللہ اتنی آاپ کہ ہے بھی یہ ط�یقہ ایک کا اس اور ہے پ� حلال رزق مدار کا صحت روحانیجائے۔ ہو (12-06-14)توفیق

ملا۔ روحانیت سے حضور ملا سے کہاں ایمان سے، ایمان گی؟ ملے سے کہاں وہ وغی�ہ بیماری و صحت و زندگی کی روح ہے کیا ملسو هيلع هللا ىلصروحانیتہے۔ ہوتی باعث کا تصدیق کے دل جو کیفیت وہ حقیقت، وہ (18-07-11)روحانیت

) ہے ) کہتا اور ہے لیتا ک� حاصل ک� لگا کش کا چ�س دوس�ا ہے، لیتا ک� حاصل ک� سن قوالی ایک لذت ہے۔ جو جائز میں سلسلہ می�ے

Page 30: Tassuaf in Islam (Spirituality): Some definitions

30

ہو عاری آادمی سے روحانیت اگ� ک�تا۔ نہیں ف�اہم لذت لیے کے روح ہے جو کام ش�ع خلاف بھی کوئی بنتیں۔ نہیں دلیل کی جواز باتیں یہہے۔ لذت روحانی یہ ہے کہتا کو انگشت کی جذبات وہ (16-12-11)تو

پیتھی ٹیلی دیکھیے

کائنات نور روشنی دیکھیے

لیے زبان کے ک�نے بیان ضمی� فی ما زبانیں ساری باقی ہے میں ع�بی سارا یہ تو ہے ثواب ہے پاکیزگی ہے تقدس ہے فضیلت میں زبان اگ�کوئیہیں۔ ح�وف و (06-06-13)الفاظ

( زلزلہ کہ ) ہے ض�ور تنبیہ ہاں گئے دیے روک عذاب اجتماعی کہ ہے بھی یہ ایک کمال کا بعثت کی حضور کہ ہیں نہیں عذاب ملسو هيلع هللا ىلصیہسوچوں ایمان اپنے لیک� سے ک�دار اپنے ہمیں چاہیے آانا واپس ہمیں چاہیے ک�نی اصلاح کی اس ہیں رہے ک� جو ہم کہ آائے سمجھ کو لوگوں

ہے ہوتی سبب کا بیماری دوری سے صحت ط�ح جس ہے۔ دوری سے رحمت سبب بڑا سے سب ایک کا اس اور چاہیے ک�نا درست کو تکہیں۔ ) دور اتنے سے الہی رحمت ہم کہ ہیں ک�تی یہ دہی نشان وہ ہیں آاتی آافات کی ط�ح اس جتنی ط�ح (30-10-05اسی

دینا زندگی ہم کہ ہے یہ مصیبت ہماری لیں۔ دیکھ کو بدن اپنے ہے استوار پ� دینے زندگی دو۔ کچھ ہے، اصول ایک کا خوشیوں استوار، کا زندگیلینا جو ہے، دینا حال ہ� ہے دینا کو آاپ جو کی نہیں رعایت کوئی میں دینے نے ش�عیت لیے اس ہیں۔ گئے لگ پ� لینے اور ہیں گئے بھول

گا۔ دے نہیں بھی والا ساتھ تو دیکھا نہیں دینا نے میں دو۔ ک� معاف کہ ہے اختیار میں اس (04-05-14)ہے

سکتی بنا محبط کا الہی تجلیات کو سینے ہمارے یہ کہ ہے قیمتی اتنی یہ سکتے، پا نہیں کچھ کیا ہم میں اس ہے قیمتی کتنی زندگی یہدو تو کیا ضائع اسے اگ� اور ہیں۔ سکتیں ہو نازل کے اللہ رحمتیں شمار بے و پناہ بے ہے، سکتی جا لی روب�و کے الہی جمال ہمیں ہے،بھی آاخ�ت ملتا۔ نہیں سکون کو دل کے بدکار کبھی اور ہے جاتی ہو بےمزا بھی دنیا تو جائے کیا ضائع کو زندگی کے دنیا ہوںگے، نقصان

ہے۔ جاتی ہو (17-07-15)تباہ

ب>�ق� ی��د کا ڑ� دین مگ� ہیں کہتے مسلمان کو خود یے۔ گ ہو وہاں فائدے، جہاں ہیں رہتے بھاگتے لیے کے دنیا سے، کف� نہ غ�ض سے اسلام نہ جنہیںمعاملہ کے قسم بھی کسی ساتھ کے زندیق ہے اجازت کی معاملہ دنیاؤی تو ساتھ کے کف� وغی�ہ۔ قادیانی م�زعی، جیسے ہیں اڑاتے مذاق

نہیں۔ اجازت (28-05-10)کی

دنیا۔ زہد ہو نہ محبوب ہو نہ میں دنیا دل مگ� ہو کچھ سب یعنی رغبتی (17-07-11)بے

: زہد ہے۔ جاتا بچ سے گناہ شمار بے کہ ہے فائدہ بڑا بھی میں اس نہیں، ہی ملی دولت هللا منجانب کہ اضط�ای زہد ہے، ہوتا کا ط�ح دوالہی: ہق باتوفی کام مشکل ک�ے۔ کہے وہ جو ہو دست تہی و فقی� سامنے کے ش�عیت لیکن ہو وغی�ہ دولت کہ ہے زہد حقیقی یہ اختیاری

ہے۔ سکتا (17-07-11)ہو

توعشق زہ� ر حدمیں ا�گر کیحد کردا�ر ا�سطرح� ربنایا ز ن��� ی�عنیزیادت�ی،� مقدا�ر کیا�یک� کھان��� رچیزک�� یں زرن چیز ہ�ےکوی� ہ�ے ۔ � ہ�� ے ہ�ے ے ے � ہ�� ہ� � ہ��کا موت روحانی اور یی گ بن زہ� یی، گ بڑھ خوارک مانیں۔ پی� مجھے اب لوگ کہ ہے سمجھتا بندہ کہ ہے ہوتا یہ مسئلہ ہے ہوتا نصیب الہی

نہیں۔ بھی کچھ میں ہے، هللا وہ کچھ سب ہے۔ ض�وری بہت میں معاملہ ہ� توازن و اعتدال ہے۔ جاتا بن (24-07-11) سبب

ہت یملسو هيلع هللا ىلص زیار ت بات ب�� آاسان آانا کا اک�م حضور میں خواب پھ� ہے کل آاج جو ہے ہی یہ ک�دار ہمارا اگ� چاہیے پ�کھنا پ� ک�دار اپنے کو خوابوں ملسو هيلع هللا ىلصاپنےکہ ہے بات بڑی تو پھ� تو جائے بدل ک�دار جائے ہو درست عقیدہ کا بندے کہ چاہیے ہونا نتیجہ کا اس تو جائے ہو زیارت اگ� ہے۔ نہیںہو درست عمل گا ہو درست پ� طور بنیادی عقیدہ گا ہو درست ک�دار کا جن ہے ہونا کا لوگوں انہیں تو بخی� انجام اور ہے ہوتا بخی� انجام

ہوئی اصلاح کیا می�ی سے زیارت اس کہ کم از کم رکھے یاد یہ تو ہو پتا نہ بھی مبارک حلیہ کا اک�م حضور کو بندے اگ� ملسو هيلع هللا ىلصگا۔ہے۔ سکتا ہو بھی وہم تو ہوئی نہیں (10-06-14)اگ�

تو " سالک ہے محبت سے اللہ دیا بتا نے آان ق� نخصہ کا اس اور رکھے لیے کے باری رضائے خالص کو نیت کہ چاہیے کو سالک پہلے سے سب " ھکز* ج� ای��ک7 ن/ ا� �ڑ ہ ں م�ی� اچ/ مڑ� دےکے ت� ب� کہ وی�� ک�ب� ہ�ے ت�ی ڑہ�� ھ�ت�ی ی�ز* ی گ�ھت* عداد اس�ی� سے ط�زچ اسی ۔ گے Pاو ح� ی�ں/ وت م�حب کے ال�لہ ک�رو اع ت اب�� ڑا مپ�

) یا ) ہے نفع میں راہ اس سو ہے نقصان کہ جو ہے جاتا رک یا ط�ف کی ب�ائی یا ہے رہتا چلتا ط�ف کی بھلائی وہ یا ہے رہتا چلتا ساکس کہ ہیں جانتے بہت� ک�یم اللہ یہ ہے بات الگ یہ ہونا سے دی� یا ہونا کا م�اقبات ہے۔ بنتی سے خلوص اور ارادے نیت، استعداد نقصان۔

ہے۔ پڑتی ک�نی اپنی نگ�انی زیادہ سے سب ہے۔ دینی نعمت کیا کب (14-05-15)کو

سلوک دیکھیے

Page 31: Tassuaf in Islam (Spirituality): Some definitions

31

اسباب/ ہیں۔ سبب ہوتے سے ط�ف کی هللا نتائج ہیں ہوتے بہانا محض (07-05-10)اسباب

نے ذولجلال رب اسی ہیں۔ رہتے قائم جگہ اپنی ضابطے ہوئے بنائے کے ک�یم اللہ ہے جاتی ہو پاش پاش ہے ٹک�اتی چیز جو سے قواعد فط�یبھ�وسہ بعد کے ک�نے اختیار اسباب سارے کہ ہے نازک اتنا معاملہ ف�مایا۔ نہیں ت�ک بھی خود کو اسباب اور دیا بنا اسباب عالم کو عالم اس

ہے۔ میں قدرت دست اپنے کے اس ک�نا م�تب نتائج ہے مکل~ بندہ کا ک�نے اختیار اسباب ہے۔ معاملہ نازک بہت یہ ہو پ� العالمین )رب13-04-07)

پھ� ہیں۔ ک�تے م�تب اللہ نتائج ہیں، ک�تے خود ک�یم اللہ وہ ہوتا نہیں کچھ سے اسباب کیونکہ چاہیں ہونے اندر کے ش�عیت دائ�ہ بھی اسباب ، � ی�ے���� س��ک���� ی�ںلے��� ہ� ن�� و ب��� ض����لہ ی� ق�� Pی وئ� ک���� سے��� ال�لہ Kرکے���ا�ت ک���� �ی �رم�ائ� اق�� ی�� ی ک���� دہ۔ال�لہ P�ای ف�� ا ت� ک��� ا ک��� ات�ے��� ت� ب�� ت ںس�ب ی� ہ� ان�� ہ�ے��� ی��ا رد زامک���� ح��� ت�ے��� ال�لہ و ڑ�ونک���� پ��� Kچ ں/ ح��

) ہے۔ ) ک�تا سے م�ضی اپنی اللہ وہ فیصلے سکتا لے نہیں کا م�ضی اپنی فیصلہ بندہ بھی کے ک� (06-03-15)اطاعت

اگ� ہے۔ ہوتا کام می نتیجے کے سبب اور ہیں دیتے ک� پیدا سبب کا کام ہ� لیکن ہیں ک�یم اللہ ک�تے ہے ہوتا میں نتیجے کے سبب کام ہ�میں کسی ج�ات کی ک�نے ب�داشت کو ذاتی تجلی جائے۔ ہو فنا چیز ہ� تو لگیں ک�نے سے ذات اپنی شانہ جل اللہ کو کام ہ� پ� طور ذاتی

ہیں۔ ہوتی چیزیں میں نتیجے کے سبب اور ہیں دیتے بنا سبب وہ لہذا (10-07-15)نہیں،

اسباب دیکھیے عالم

ایک سجدہ طلب کی ض�وریات ساری اپنی اور اق�ار کا عظمت عاجزی، تزلل، تعزرو، م�اد سے سجدےمعملات می�ے وخ�ابی، درستگی کی صحت می�ی بیشی، کمی کی رزق می�ے آامدوشد، کی سانس می�ی ہے۔ سجدہ یہ دینا رکھ پ� دروازے

می�ی میں کاموں سب ان جو ہے ایک تو تی�ے، سب اللہ یا حش� بعد حش� میدان کے، قب� و ب�زخ کے، موت کے، زندگی کے، دنیا اسنہیں۔ کوئی سوا تی�ے گا ف�مائے (18-07-14)مدد

سجین سجین و یی الث� تحت دیکھیے

ہے۔ سزا ہوتی ضمانت کی طہارت و پاکیزگی کی معاش�ے بلکہ ہوتا نہیں دینا ایذا کو بندے ایک مقصد کا سزا

(14-11-14)

سزائیں سزائیں اسلامی دیکھیے

قلب ہے؟ سکون میں چیز کس اطمنان و سکون ہے۔ رہی ک� پ�یشان کو انسان ص�ف میں مخلوقات جو ہے خوائش ایسی یہ قلب اطمنان قلب، سکون " " ) جمال) تو دیکھیں سے میں جس ہے دروازہ وہ نبوت ۔ باری وصال ہے؟ کیا منزل کی انسان ہے ہوتا نصیب پ� منزل سکون زیادہ سے سب

ہے۔ ) ہوتا نصیب باری وصال تو گزریں ہے، آاتا نظ� (14-05-04باری

رہتا سکینہ مطمئن پ� طور قلبی ہوتا نہیں پ�یشان سے مصیبت کہ ہے آاتی ب�داشت ہت قو سے نور ہے۔ ہوتی روح قوت، نور، میں اس ہے چیز ایسی یہہے۔ ہوتی پیدا استعداد کی ضبط میں احوال و اعمال میں اس (17-07-11)ہے

دل جب ہے کیفیت ایک ط�ح سکینہ ہ� اور ہے لیتی گھی� اسے الہی رحمت ہے، جاتا ہو باللہ واصل ہے۔ جاتا ہو پ�سکون ساتھ کے ک�یم اللہہے۔ جاتا ہو مطمئن وہ اور ہے جاتا ہو نصیب اسے سکون کا آاخ�ت و دنیا (26۔09۔16)کا،

م�اقبہ دیکھیے

علیکم و ہ� السلام کو آاپ اللہ ہو سلامتی کی اللہ پ� آاپ کہ خوبصورت بہت ہے دعا کہ ہے یہ تو بات ایک ہیں باتیں دو میں اس ہو۔ سلامتی کی اللہ پ� تمجو کہ ہے بھی پیغام یہ میں اس دوس�ا اور بچائے سے دکھوں اخ�وی دنیاؤی، کو آاپ بچائے سے گناہ کو آاپ رکھے محفوظ سے درد دکھاسی اور ہو محفوظ تم سے ط�ف می�ی نہیں خط�ہ کوئی تمھیں سے ط�ف می�ی کہ ہے بھی یہ مدعا کی اس ہے رہا دے دعا کی سلامتی

ہے۔ کہتا والا السلام وعلیکم سے (31-05-13)ط�ح

نہیں۔ سلوک گداگ� یا منگتا چاہیے، ہونا مسلمان مثالی کو سالک نہیں نام کا ہونے الگ سے دنیا (21-06-11)سلوک

'' '' ہے۔ بنیاد بھی کی ایمان تو یوں ہے بنیاد یہ لیے کے سلوک ہے ک�نا یہ کہ لے ک� طہ یہ سے دل خلوص یونیب من علیہ -06-10)یھدی06)

سلوک دیکھیے و جذب

Page 32: Tassuaf in Islam (Spirituality): Some definitions

32

اسماع سماع سننا۔دیکھیے مطلق (11-07-11) سننا،

اسمع/ ' سمع ' ' سمجھ ' ک�، سن بندہ یعنی ہو نافع سننا جو ہے ہوتی م�اد سے اس تو جائے بن اسمع جائے آا ال~ پ� اس جب ہے ہوتا سمع سننا محضاپنی لیکن ہے رکھتی زندہ کو بدن ہے، ہوتی مانند کی م�دے ہوتی، نہیں حیات میں روح بغی� کے اسلام سکے۔ ک� کا بھلائی کام وہ ک�

ہے۔ ہوتی خب� بے سے نقصان نفع خامی، (14-08-15)خوبی

! سنت عمل جو دیا، حکم کا ک�نے نے آاپ جسے ہے، اچھا وہ کیا نے آاپ جو ، اللہ رسول ہے معیار کا ملسو هيلع هللا ىلصاچھائی ملسو هيلع هللا ىلص ملسو هيلع هللا ىلصامور ) چار یہ ہے۔ اچھا وہ ف�مایا نہیں رد اسے نے حضور ہوا سامنے کے حضور تذک�ہ کا عمل جس ف�مایا، قبول نے آاپ ہوا سامنے کے ملسو هيلع هللا ىلصآاپ ملسو هيلع هللا ىلص ملسو هيلع هللا ىلص ملسو هيلع هللا ىلص

( ) حدیث سنت بھی عمل کا راشدین خالف ک فرمایا ن حضور چرنک سنت بھی ی راشدین خالف تعمل پھر اور یں دلیل کی ہے۔سنت ہ ہ ے ہ ہے ہ ہ ملسو هيلع هللا ىلصہ ) مفہوم (20-07-05)کا

ہیں کہتے اسے اضط�اری ام� ہوتے نہیں سنت اضط�اری ہر امو کہ ہے اصول ایک نہیں سنت یہ لیکن تھا علاج ط�یقہ میں قدیم تھ�اپی حجامہاپنی ہیں ک�تے اختیاری کام جو نبی ہے وہ سنت نہیں۔ سنت یہ ہے مجبوری یہ ک�وایا علاج ہوئے بیمار اب جائے۔ کیا اا مجبور ملسو هيلع هللا ىلصجو

ہیں۔ ک�تے سے (10-06-14)پسند

عادت ہت نور۔ سن علی نور تو ک�یں عادیہ۔عمل ہن سن یہ وغی�ہ ناشتہ لباس، کھانا، کنگھی، میں بالوں (24-06-11)جیسے

عبادت ہت ہیں۔ سن جاتی آا رسومات میں وغی�ہ جنازہ شادی، جیسے ہے ف�ض ک�نا عمل پ� عبادت ہت (24-06-11)سن

ہیں سننا درجے چار کے شیوا۔ ١سننے کا کفار جیسے کی نہ پ�وا یعنی دیا ک� سنی ان سنی اور سننا کا ٢۔ اس کہ بھی سمجھا اور سنا ۔مح�وم دل سے یقین ، درجہ کا منافق یہ کیا نہ یقین پ� اس لیکن ہے کیا عمل ٣مفہوم لیکن کیا بھی یقین بھی، سمجھا ، بھی، سنا ۔

ہے۔ مسلمان بدکار فاج�، فاسق، یہ ہوئی نہ توفیق مومن ٤کی کامل درجہ یہ کیا بھی عمل اور کیا بھی یقین بھی، سمجھا ، بھی سنا ۔( ہے۔ باری ہت معی جنہیں ہے (01-11-11کا

اصول مانگو سنہ�ی معافی سے اللہ ک�و توبہ سے اللہ ہے سے ط�ف کی اللہ وہ گیا آا سکھ نہیں مداخلت کی کسی میں کائنات می�ی ہے ف�ماتا ک�یم اللہ ( " " ) کھاتا ) ک� مانگ خود جادوگ� ہے، ش�ک یہ ہے دیا ک� جادو نے کسی ہے نکلتا سے منہ اا فور ہمارے ک�و۔ علاج جائز ک�و دعا سے اللہ

اس( ہوں رہا ک� کام غلط سا کون میں سوچو تو آائے تکلی~ آائے دکھ ہے۔ ہوتا نتیجہ کا ک�دار ہمارے دکھ ہے، ہوتی عطا کی اللہ سکھ ۔ ہےاللہ یہ ہے صحیح یا ہے غلط کہ نہیں پتا ہمیں کا جس ہے رہا ہو کام ایسا کوئی کہ ک�و توبہ بھی پھ� آاتی نہیں سمجھ کوئی ک�و توبہ سے

( گا۔ دے شفاء کو آاپ اللہ ک�و علاج جائز ک�و دعا سے اللہ ک�و توبہ ہے پتا (15-03-13کو

ہوتیں۔ سوال نہیں محتاج کی سوالوں باطنی کیفیات آاتا، نہیں کے سوال بغی� ظاہ� (27-07-14)علم

علم اور علم قسم از ہے ہوتا جواب ہے۔ جاتی آا میں سمجھ بھی کی جاہل ہ� تو جہالت ہے، ہوتا جہالت ن�ی اعت�اض ہے، ہوتا جہالت سوالحثیت ایک بھی سمجھنا کو جواب ہیں، ہوتے آاسان اعت�اضات اور سوال بھی لیے اس چاہیے۔ استعداد ایک شعور ایک لیے کے سمجھنے کو

ہے۔ (25-03-05)رکھتا

سے علم عدم پ� طور بنیادی تعلق کا سوال ہے، ہوتا سے جہالت تعلق بنیادی کا اعت�اض ہوتی نہیں ض�ورت کی علم کسی لیے کے اعت�اضچاہیے۔ استعداد علمی ایک لیے کے دینے جواب ہے۔ (09-03-1988)ہوتا

اور جوا سود،تجارت

: سود اندیشہ کا نقصان ، یقینی نفع

: نفع تو گیا لگ داؤ کہ ہے ہوتا اندیشہ ایک لیکن گئی تو یہ ہوں رہا لگا پ� داؤ رقم جو کہ جوا اندیشہ کا نفع یقینی، نقصان

( : تجارت ب�اب� نقصان نفع (03-03-06جہاں

اسلامی معیشت دیکھیے

( سیات ہوں۔ ) صادر سے غلطی پ�، طور شعوری غی� جو گناہ (05-04-15)وہ

( شادی ہے) نہیں بات ایسی ہے؟ کمال ک�نا نہ شادی کیا کی، تع�ی~ کی بےرغبتی کی مخال~ جنس پ� دونوں یم م�ی حض�ت اور یی یحی حض�تہیں کمالات جامع آاپ کیونکہ ہوتا میں اللہ رسول محمد حض�ت پہلے سے سب کمال یہ تو ہوتا کمال ک�نا نہ شادی ملسو هيلع هللا ىلصاگ� ملسو هيلع هللا ىلصغی� کسی پ� آاب�و اپنی تو ہو نہ سے ط�یقہ ش�عی شادی اگ� کہ ہے کی بات اس تع�ی~ دیا۔ حکم بلکہ کہ شادی ص�ف نہ ملسو هيلع هللا ىلصآاپتوجہ زیادہ سے سب ہیں کام کے دنیا جتنے کہ لیے کے لوگوں حال صاحب ہے نقطہ باریک اور ایک دے۔ آانے نہ ح�ف سے ط�یقے ش�عی

Page 33: Tassuaf in Islam (Spirituality): Some definitions

33

ہے۔ کمال بڑا بہت ک�نا نہ تو ہو نہ سے ط�یقہ ش�عی اگ� لیے اس ہے ہوتا ملاپ جنسی فعل والا ک�نے (04-07-14)جذب

صدر اور ش�ح ہے دیا کھول لیے کے اسلام سینہ کا اس نے هللا تو ہو ایسا اگ� ک�نی، نہیں محبت سے ان ہیں دیں لیے کے ب�تنے چیزیں کی دنیا نے هللاسبب۔ . کے ج�م و گناہ کسی ہے سخت دل مطلب تو ہو نہ یہ اگ� ہے رہا چل پ� نور کے اسلام (14-07-11)وہ

ب�ائی ہے سوچتا ط�یقے نئے نئے اور ہے جاتا ہو صدر ش�ح بھی لیے کے ب�ائی و کف� ط�ح اسی ہے ہوتا صدر ش�ح لیے کے نیکی ط�ح جسکے۔ (03-02-08)پھیلانے

کوئی لیے کے بات ایسی جائے کھپ میں دل بات جائے۔ ہو صدر ش�ح جائے، کھل لیے کے اسلام سینہ کا مسلمانوں کہ ہے یہ اسلاممومن ہیں۔ رہتے ک�تے بازی حجت بھی بھ� کاف� ہے، شان کی مومن یہ ہے دلیل کی ایمان یہ ہوتا۔ نہیں پیدا میخ مین ہوتا نہیں پیدا سوال

سے مبارک ہائے لب بات جو ہے دیتا کھول لیے کے اسلام سینہ کا اس اللہ ف�مایا ہے لیتا ک� تسلیم چ�اں و چوں بلا اسے ملسو هيلع هللا ىلصکیوںہے۔ جاتی ات� میں دل سیدھی ہے نکلتی

(15-02-08)

اط ش�عیت ت� ت� اح� اسی �ی�ں ہ� ے وت� ہ�� مڑت��ت ی�Kز � �� یÎض�لے� ق��� ماڑے ہ�� ح/ Àات� ت� W�ب ھی، ت� ل�µی�ے� کے ص�حت� ڑوح�ائ��ی ھی، ت� ل�µی�ے� کے ص�حت� سمائ��ی ح� ہ�ے ڑوڑی ض� ہ�ت� ن� اط ت� ت� اح�ہے اسلام نام ہے۔ )کا (18-06-14ش�عیت

مع�فت دیکھیے حقیقت، ط�یقت، ش�عیت،

خواہشات دیکھی

ط�یقت، ش�عیت،مع�فت حقیقت،

ہے پ�وگ�ام ایک ہے، ٹیبل ٹائم ہے میزان کا زندگی ایک میں for the whole lifeش�عیت ک�یم آان ق� ف�مایا، عطا نے ک�یم اللہ جویہ کہ ہے یہ ط�یقت ساتھ کے اس اب دی۔ ف�ما وضاحت کی اس نے ک�یم نبی ہے، ملسو هيلع هللا ىلصموجود

گ ) ت� کی! ت� À�اب حض� م� کہ( actingضڑف� ہے یہ مع�فت گا، ک�ے سے دل جو اب ہو۔ شامل بھی خلوص کا دل میں اس جاۓ کی نہکی گناہ تو گا ک�ے عمل نیک سے دل خلوص جب پہچاننا، کو چیز کسی ہے ہوتا مطلب کا مع�فت ہوںگیں، محسوس اسے کیفیات

کی feelکڑواہٹ اللہ میں دل وقت ہمہ اور گا جاۓ ہو باللہ واصل دل کا اس جب اور گا ک�ے محسوس لذت کی نیکی گا ک�ےاور کیفیت کے دیکھنے اور ہے بات اور دیکھنا ہوں۔ رہا دیکھ کو اللہ میں ہوں، سامنے کے اللہ گویا ہو زندہ ایسے وہ رہے، قائم حکومتکہ یہ کم از کم اور ہے۔ حقیقت یہ ہو، ریے دیکھ کو ک�یم اللہ گویا جاۓ ہو سے ک�یم اللہ جب درجہ یہ ہے درجہ کا محبت ایک ہے، باتہے کیفیت ایک جانا ہو روب�و کے اللہ اور ہے مع�فت پہچان کی اللہ یعنی ہے مع�فت یہ ہے رہا دیکھ تمھیں وہ ہو رہے دیکھ نہیں اسے تم

پ�وگ�ام، ) الم�شد ہے۔ حقیقت (Episode 24جو

) ( ش�ک نہ اطاعت کی هللا اور ک�ے پی�وی کی نفس خوائش بھی میں ذات اپنی ط�ح اسی ہے۔ ش�ک سے دوس�وں ڈر، کا نقصان یا امید کی نفعہے۔ رکھا بنا معبود کو نفس خوائش ہے ک�تا ش�ک بھی تو (13-02-09)ک�ے

نہ ہی خواہش کوئی باہ� اے الہی اطاعت لہ ہے یہ ایمان ک�۔ چھوڑ کو الہی ہت اطاع ماننا بات کی خواہشات اپنی ش�ک، گہ�ا بڑا، سے سب(23۔03۔12ہو۔)

) ہو؟ ) لیتے بنا کیسے جز کا اس کو مخلوق تم ہے، خالق وہ ہے ذات کی ک�یم اللہ تو اکل، ک�یم اللہ وہ تو ہے، ہوتا محتاج کا جز اپنے اکل(11۔08۔16)

هللا م��ڑوا، شعائ� و ا ص�ق�� د، م�ساح� هللا، ت� ب� í�ب�، ت� ڑع�ب� س5 اح�ک��������ام �� úس�ے����ÎیÎ�ح ہ�ے��� اح��ساسہ��و�ی��ا ا ک���� م�ت� áیع�ظ������ هللاک���� سے��� ں/ ی��ںح�� ڑ� پ��� Kچ وہوغی�ہ۔ جانور کے ق�بانی ارشادات، کے (13-02-09) حضور

لا شعور یہ کے، دماغ انسانی ہیں حصے شعور لا شعور، یہ کا ہے، آاپ پاس کے انسان مطلق بھی، پاس کے کاف� ہے بھی پاس کے مومن شعورجن ہیں آاتی پاس کے آاپ معلومات جتنی کا، دماغ ہے گودام ایک ہے سٹور ایک ہے ذخی�ہ ایک شعور لا سے۔ روح ہے کےتا بحث تصوفایمان نور جسے کی روح اس اور کے روح ہے صفت تصوف ہے۔ دیتا ک� ڈمپ میں شعور لا وہ اسے رہتی نہیں ض�ورت کو دماغ کی ) ت�بیت ) ک� جا تب کی، تصوف اس ہیں ض�ورتیں تین یہ ہو۔ نصیب بھی کی شیخ توجہ اسے پھ� ہو، نصیب عمل حسن پھ� ہو، نصیب

( ) پ�وگ�ام، ) الم�شد ہیں۔ چیزیں مختل~ تصوف اور شعور لا دونوں یہ کی۔ اس ہے ہوتی (Episode 116ش�وع

پہلے اشک� ہے آاتا میں بعد انداز کا فک� یہ سوچ، یہ لیکن ہے سوچ ایک ہے انداز کا فک� ایک ہے کیفیت ایک جائے؟ کیا کیسے ہے؟ اشک�کیاسے دل خلوص پورے اطاعت کی رسول کے اللہ اور اللہ کی ہے یہ اشک� ہے۔ ک�دار انسانی بنیاد کی اشک� ہے آاتا عمل کا ملسو هيلع هللا ىلصانسان

Page 34: Tassuaf in Islam (Spirituality): Some definitions

34

ہے۔ گستاخی یہ ک�نا ناف�مانی اا عمل اور ہے اشک� کا اللہ کہنا زبانی ص�ف بھی۔ میں ک�دار و اعمال بھی، میں نظ�یات و عقائد جائے )کی13-06-24)

شک� ہہ سجد بھی زندگی ساری میں کہ دے دے احساس یہ هللا اگ� اور جائے کی نہ تو ناف�مانی کی هللا کہ ہے یہ درجہ کا شک� کم از کمکہا ناشک�ی کو ناف�مانی نے آان ق� ہے۔ درجہ یلی اع کا شک� احساس یہ سکتا۔ ک� ادا نہیں شک� کا احسان ایک کسی کے اس تو رہوں ک�تا

' ۔ ' تکف�ون ولا وشک�ولی ہے۔ صورت انتہائی کی ناشک�ی یہ کہ کہا کف� کو ناشک�ی اور ہے (11-11-11 )گیا

میں راہ کی هللا جائے پھلایا لیے کے رضا کی هللا اسے ہو عطا سے ط�ف کی هللا نعمت جو کہ ہے یہ ط�یقہ بہت�ین سے سب اشک�کا ادائےہو۔ دولت چاہے ہو، سلوک وہ ہو،چاہے علم وہ چاہے جائے، کیا ( 15-06-08) خ�چ

خیال ہیں۔ شہوانی کہتے کو خیال والے لالچ (02-07-11)ہ�

بات شیخ کی نبی شیخ ہو۔ نصیب حیات تو جائیں پاس کے جس ہے وہ شیخ لیے اس ہے ہوتا رسول نائب چونکہ ملسو هيلع هللا ىلصشیخ ملسو هيلع هللا ىلصدے۔ ک� پیدا کیفیت یہ جائے بن طالب کے الہی ہل جما کہ دے ک� پیدا سوز وہ کہ ہے پہچان کی شیخ یہ ہے۔ واجب ماننا تو )0پہنچائے

11-11-04)

جائے ہو قائم تعلق ساتھ کے ذات کی اللہ جائے، آا یقین جائے آا نور وہ جائے آا تجلی وہ میں دل کہ ہے ہوتی لیے اس ض�ورت کی شیخسکے دے قوت اپنی سکے دے وقت اپنا ہو میں بس کے اس جو سکے ک� ایثار بندہ پ� ااس جائے، ہو قائم تعلق کا محبت و پیار و عشقبہت ایک بلکہ نہیں لیے کے مفاد دنیاوی کسی رشتہ کا م�ید شیخ جائے۔ بن سے اللہ تعلق ایسا سکے دے بھی جان تو پڑے ض�ورت

دم تا اور دے ک� روب�و کے اللہ کو بندے کہ ہے پیغمب� عطائے ہے پیغمب� ہت وراث اور ہے رشتہ نایاب ہے رشتہ ملسو هيلع هللا ىلصقیمتی ملسو هيلع هللا ىلصہے کینس� کا ایمانیات شک ملے۔ دولت کے یقین اور جائے ہو پاک سے شک دل کہ چاہیے لیے اس شیخ چھوٹے۔ نہ یاد کی اللہ واپسی

ہے۔ ) طبیب کا اس (18۔05۔12شیخ

سے اس مقصد ہمارا ہے، نہیں ک�نا محاسبہ کا ذات کی اس مقصد ہمارا ہے ہوتا انسان بھی شیخ بچتا، نہیں بھی والا سننے ب�ائی کی شیخہے۔ ) ک�نا حاصل کا تعلیم (04۔08۔05اپنی

ہے۔ شیطان شیطان تمھارا وہ لے لگا ط�ف اپنی اور دے بھلا یاد کی هللا تمہیں چیز (04-07-11)جو

ہیں۔ آاوازیں کی شیطان اوزار کے بجانے گانے اور (11-10-13)گانا

ط�یقہ کا گا شیطان ہو مبتلا ہیں ب�ائی ہے، ک�واتا ب�ائی وہ پہلے کہ ہے یہ واردات ط�یقہ کا شیطان تو ہے دیتا جنم کو بےحیائی اور ہے ک�تا ختم کو حیاہ گناہگا ہو شک میں باری قدرت کہیں پھ� گا، جائے لے ط�ف کی کف� پھ� تو گا ہو مبتلا میں اس گا، جائے لے میں بےحیائی اسے شیطان تو

گا۔ ) ہو پیدا شک میں آاخوت کہیں میں، باری وجود (01-11-05کہیں

) کے ) نفس اور الہی اطاعت گے رہیں میں جنت تو لیں کھا پھل کہ تھا فائدہ ذاتی کا السلام علیہ آادم کا۔ اربعہ ائمہ ک�نا نہ میں فقہ تقلیدتمھارا میں اس دھاکہ، پہلا جائے۔ لے ط�ف کی فائدے کے نفس اسے کہ ہے جاتا مل موقع کو شیطان تو ہے جاتا آا تقابل جب میں فائدےٹھیک پھ� تو گی ہو رضا کی اللہ پ� اس ہے، جائز اا ش�ع فائدہ یہ دیکھے تو ہے جھکتا ط�ف کی مفاد ذاتی اپنے جب انسان تو ہے۔ فائدہ

(02-06-15)ہے۔

۔ صاحب حضور یعنی والا چاہنے بھلائی خواہ، (02-09-11)ملسو هيلع هللا ىلصبہی

سے صاحب جس کہ ہے ہوتی دوستی آاج ہے؟ ہوتی کیا دوستی ہے، دلیل کی دوستی بیٹھنا ک� مل کو۔ مجلس ہم یا کو دوست ہیں کہتے صاحبجو جس کہ ہے یہ مفہوم حقیقی کا دوستی لیکن رہتی، نہیں بھی واقفیت پھ� جاۓ نکل کام ہے، جاتی ہو دوستی سے اس ہو کام کوئی

کو اک�م نبی ہوتی۔ نہیں دوستی والے لینے ہے دیتا کچھ اسے ہے، چاہتا بھلا کا دوست وہ ہے ہوتی دوستی سے نے ملسو هيلع هللا ىلصجس ک�یم اللہکا انسانی انکار نسل سے لینے ب�کات خود جو ہے نام�اد خود کاف� کیسی؟ دوستی سے کاف� دوست، کا سب تم صحابکہ، ہے کہا دوست

نامدار آاقاۓ ط�ف ایک ہے ہوتی سے ط�ف دونوں دوستی ہے، چلتی سے جانبین دوستی ہے۔ رہا دے ک� گواہی ک�یم آان ق� کی جن ہیں ملسو هيلع هللا ىلصحضورتعمی� ہے، کمی میں رحمت حصول ہے کمی میں محبت کہیں اب ہے، ہوتی بھول کوئی سے ان نہ ہیں ک�تے غلطی کوئی وہ نہ ہے رہا

ہے۔ سکتا ہو کیا لیے کے مومن اعزاز بڑا سے اس نہیں۔ سے ادھ� ہے، سکتی ہو سے ط�ف تمھاری یہ تو ہے، کمی میں ۔10۔16)ک�دار14)

حال لیے۔ صاحب کے توجہ ، بناتے نہیں حلیے ہیں رہیتے میں حال اصل اپنے حال (23-06-11)صاحب

Page 35: Tassuaf in Islam (Spirituality): Some definitions

35

خ�د بحثی صاحب کج ہی یہ تو ہے بھٹکتی یہ جب لیکن ہے اق�ار کا عظمت کی اللہ ساتھ کے دلائل کام اصل کا ف�د ہے ہوتی ددین کی اللہ بھی خ�دکہتا۔ نہیں خ�د صاحب کوئی کہتا نہیں دانا کوئی کو والے ک�نے بحثی کج ہے۔ دیتی ک� انکار کا عظمت کی اللہ ساتھ ۔04۔14)کے

18)

علم ہو۔ صاحب عقل و دانش اتنی ہے، لیتا ک� الگ سے غلط کو بات صحیح ، دلیل صحیح جو شخص وہ (13-08-10) ہ�

ہے۔ صب� جاتا رک گھوڑا سے کھیچنے لگام جیسے جانا رک سے ناف�مانی کی هللا معنی کے (05-04-09) صب�

رہنا۔ ) دور سے ب�ائی اور رہنا قائم پ� (04۔05۔12نیکی

میں جو چاہیے ہونا وہ کہ ہے جاتا لگ سمجھنے مالک کا اختیارات خدائی کو خود بندہ سے عبادت ہے، مشکل سے سب صب� پ� نیکیہونا نہ دعودار کا خدائی اور سمجھنا بندہ ہمیشہ کو آاپ اپنے ہے۔ مسلسل صب� یہ ک�نا قبول کو فیصلوں کے اللہ ک�نا، صب� پ� اس ہوں چاہتا

ہے۔ صب� مشکل سے (01-10-04)سب

پوچھا نے کسی سے بزرگ ایک گا۔ جائے ہو ناراض رب می�ا کہ لیے اس ک�تا نہیں ہے سکتا ک� ب�ائی ہے ہےجوانی دولت کہ ہے یہ صب� اصل " ط�ح " اس کتے کے ہاں ہمارے ف�مایا ہیں ک�تے صب� تو ملے نہ ہیں ک�تے شک� تو جائے مل ف�مایا ہے کیفیت کیا کی صبی تمھارے کہ

نعمتیں " کی اللہ جب ف�مایا ہے کیا تع�ی~ کی صب� نزدیک تمھارے پوچھا ہیں۔ ک�تے صب� تو ملے نہ ہیں لیتے کھا تو جائے مل ہیں ک�تےنہیں پ� ناف�مانی کی خدا تو ہے ہوتی طاقت ک�تے نہیں ش�کشی رو ہیں ہوتے انبار کے دولت ک�تے، نہیں بغاوت سے اس ہم تو ہیں ملتی

ک�نا" اعت�اض دیں ک� ش�وع گھب�انا اگ� ہے بنتا بنیاد کی نیکیوں جو ہے ہی صب� یہ ف�مایا ہے۔ قیمتی بہت قسم دوس�ی یہ کی صب� تو لگاتےنہیں۔ ) پناہ جائے کوئی تو دیں ک� (09-03-1988ش�وع

ہم اور ہہ ( صحاب یہ) آاتی سمجھ یہ کو اگلے ہوتا کھ�ا اتنا تھے ک�تے ددین لین تھی، آاتی کی دین سمجھ کو والے سننے تھے، ک�تے کی دنیا بات ہہ صحابہے۔ ) ہوتی چھپی دنیا میں اس ہیں ک�تے بات کی ہدین ہم چاہیے۔ ہونا جیسا اس ہے کھ�ا (20-07-05بندہ

مقال مقال صدق صدق اسے ہو مقصود بہت�ی ہو نہ لیے کے بھڑانے لڑانے کو کسی ہو نیک بھی مقصد اور ہو سچی بھی بات میں جس ہے ہوتا وہ سچہیں۔ کہتے (12-07-12)بھی

کو۔ صدقہ پی� کہ نہ دے کو غ�یبوں ہے۔ اث� بڑا پ� نفس ہح اصلا کا جس ہے ج�مانہ کا ط�ح ایک ک�نا صدقات

(11-07-19)

( صفائی ہ��و�،) ی ھ��زک���� گ���� کے��� Kو�،ا�ت�ہ� ی اسک���� ل�ت کے��� Kو�،ا�ت�ہ� ی ک���� ود وج� کے��� Kے���ا�ت�ہ ائ�Pی ص�ق�� م��ڑاد سے��� ائ�Pی ص�ق�� اڑک�ہ م�ت ت��ت5 ہ�ے���۔ح�د م��ان/ ات�� ض����ف� ائ�Pیت�� ص�ق��ہ��و�، ہ ی�� و�ت� وڑیڑش�5 K�ج ہ��و�، ہ ڑیی�� ھپ��� K�ڑات ہ�پ��� ہ��و�، اڑوی�اڑ ک���� داڑیہ��و�ص�اف� ی��ای�� د ہ��و� ہ ی�� تVی ی��اب�� د ںی�د ی� اسم�� ہ��و� ی ک���� اڑوی�اڑ ک��� کے��� Kو�،ا�ت�ہ� ی ب�ونک���� Vزب�ی�� کے��� Kا�ت

یہ ہے کی ک�دار کے آاپ ہو، ملا نہ مند گند میں ان ہوں ستھ�ے صاف عقائد ہے کی نظ�یات کے یہ as a wholeآاپ میں شعبہ ہ� ہے۔ہے۔ جاتا آا میں اس تک ک�دار لیک� سے نظ�یات ہے، یہ ایمان آادھا ہو ستھ�ا صاف یہ رکھنا پ�وگ�ام) )خیال Episode 54الم�شد

کہ صلوۃ ف�مایا بارے کے ہم ک�ا صحابہ جیسے ہے جاتی بن صلوۃ ہو مطابق کے حکم کے اللہ جو کام وہ ہ� بلکہ نہیں نماز ص�ف م�اد سے صلوۃ( گے۔ دیکھیں میں سجود و رکوع وقت ہ� انہیں (21-07-11آاپ

تسبحات و ( صلوۃ رہو ) ک�تے بس جی کہ ہے گیا دیا گھسیڑ میں ذہنوں ہمارے تصور غلط یہ جائے، کیا مطابق کے دین جو ہے شامل کام وہ ہ� میں صلوۃ ! کیا نے آاپ میں زندگی عملی ہے، ہونی م�تب پ� اس آاخ�ت ہے ہونا کا اس محاسبہ کا زندگی ہے کمال گا ملے ثواب تو گے م�یں جبمی�ے گا۔ ملے میں آاخ�ت ثواب کا اس پڑھیں تسبح اتنی نے میں ہیں، بیٹھے کے ک� انداز نظ� اسے اب ہے، ہوتی م�تب آاخ�ت پ� اس کمایا

ہے۔ ثواب کا پڑھنے ش�ی~ درود یہ جائے آا تبدیلی مثبت ہی اتنی میں ک�دار تی�ے کہ ہے تب مزا تو ہے پڑھا ش�ی~ درود تسبح اتنی بھائی ) نہیں،) خیانت بددیانتی میں دل گا، ہو حق گا، آائے نہیں جھوٹ پ� زبان گی، ہو نیکی گی، ہو نہیں ب�ائی میں بازار جو وہ اب وغی�ہ

دنیا عمل تی�ل سے تسبحات اور سجدوں ان تی�ے نہیں۔ پ� تسبحات ان نہیں، پ� سجدوں ان تی�ے ہوگی۔ م�تب آاخ�ت پ� اس گی، ہو امانت ) کے ) تلواروں تو جنت کہ ف�مایا نے حضور گی۔ ہو م�تب آاخ�ت پ� اس گا آائے میں زندگی عملی سدھار جو اور گا سدھ�ے ملسو هيلع هللا ىلصمیںسب نے جنہوں ہے گھ� کا بندوں ان کے اللہ تو جنت جنت۔ ہے نہیں تو گھ� کا لوگوں بےکار ہے، نہیں تو لیے کے نکموں ہے۔ میں سائے

دیا۔ ک� نچھاور پ� اللہ (11-08-06)کچھ

آادم ( صورت م�اد) سے صورت بنایا پ� صورت اپنی کو یم آاد نے اللہ مفہوم، کا نہیں۔ Feelingsحدیث کوئی جیسا اس ہے شان کی ک�یم اللہ ہیں، ! پا قابو پ� اس کہ ہے پ� بات اس بنیاد کی دین اور دین سارا کا سارے نہیں کوئی جیسا می�ے کہ ہے بات ایک پ� طور تخلیقی میں انسان

Page 36: Tassuaf in Islam (Spirituality): Some definitions

36

) نفس ) انا، یعنی اللہ۔ الا الہ لا نہیں کوئی جیسا اللہ کہ کہے اور نکلے آاگے (02-06-15)ک�

مثالیہ کیا صورت بیان صورت کی وق�ب وصل شہد اور کی محبت و شوق ش�اب مثال، کی حقانی ہم عل دودھ زندگی، روحانی کو پانی میں مثالیہ صورتہیں۔ معنی یہ کے چیزوں میں جنت کہ ہے (17-07-11) گیا

ان صوفی ہیں بناوٹی چیزیں ساری یہ وغی�ہ لے رکھ لمبے بال لے، پہن کپڑے خاص ک� چھوڑ بودوباش خاندانی اپنی کہ نہیں زیبا یہ کو صوفی کسیکے اللہ بولو۔ چلو، نہ ک� اکڑ لو، سمجھ نہ بڑا کو آاپ اپنے رہو۔ ویسے ہو جیسے ہے زندگی نارمل تمھاری جیسی نہیں۔ ض�ورت کوئی کی

ہے۔ احسان بڑا کا ک�یم اللہ یہ چاہیے رہنا ک� بن ہی بندہ کو (21-08-15)بندوں

عالم اور علمی صوفی ایسا شیخ کا اس کسی، وہ پھ� تو ہو بھی نہ ماہ� اتنا میں ظاہ� علم صوفی کوئی ہوتا۔ نہیں صوفی عالم ہ� ہے، ہوتا عالم صوفی، ہ�ڑط س5 ا ت� Wب� ا ح� ل�µی�ے� کے ع�مل اوڑ ہ�ے ا ک�ری�� ع�مل ک�و ص�وف�ی کہ وی�� ک�ب� ہ�ے، ت�ی ڑہ�� وئ��ی ہ�� وڑی K�ب ک�می ک�ی غ�لم کے اس ک�ر ز* ح� ھ س�ات�� کے اس ہ�ے، ا وی�� ہ�� دہ ت� ب�

پ�وگ�ام، ) الم�شد گا۔ ک�ے کیسے عمل تو گا ہو نہیں عالم ہے، بنیاد علم لیے کے عمل (Episode 109ہے۔

مع�فت دیکھیے ط�یقت حقیقت، ط�یقت، ش�عیت،

انسانی مقصد طلب کے ذک� ۔ ک�نا نہ رسوا مجھے حش� روز اللہ کہ ہے جاتا لے وہاں ک� پھی� کو طلب اس ذک� ہو۔ پیسا ہو دولت ہے، کیا انسانی طلبہے۔ بچنا سے رسوائی میں بارگاہ کی اللہ اور معافی کی گناہوں تیاری، کی آاخ�ت الہی، عظمت حصل کا ذک� کیجیے۔ ذک� ک� پہچان کو

ہے۔ ) بنتا بندہ بنتا، نہیں خدا سے (05-04-15ذک�

کا ظلم کسی ہو نہ ط�یقہ صحیح کا اس جو ک�نا سے ط�یقے اس کام کوئی ہو نہ جگہ کی اس جو رکھنا جگہ ایسی کو چیز کسی ہے ہوتا ظلم) عظیم ) ظلم ظلم بڑا بہت نے اللہ کو ش�ک اور ہیں آاتی میں ظلم چیزیں سب یہ دینا دے کو دوس�ے کسی حق کا کسی یا لینا لے حق

(11-07-12)کہا۔

گا۔ عارض ہو وزن اور گا جائے مل وجود انہیں میں آاخ�ت وغی�ہ گالی تسبیح، و ذک� جیسے ہو نہ وجود کوئی ظاہ� کا جن چیزیں وہ اع�اض جمع( گے۔ ک�یں متعین وزن کا اس خلوص و (21-07-11شدت

دلم ام� عا دلم عا اور خلق دلم عا ہیں دو دلم (03-05-09)عا

اسباب لاتے اس عالم ک� خ�ید یا ہیں اگاتے غلہ آاپ ہے۔ جوڑا سے امور کو چیزوں ہے، جوڑا سے چیزوں کو چیزوں بنایا، اسباب عالم نے اس کو عالمکے اسباب ہیں، منسلک سے دوس�ے ایک چیزیں ہے۔ بنتا کھانا ک� جا پھ� ہیں، پکاتے پھ� ہیں، گوندتے پھ� ہیں، پیستے اسے پھ� ہیں،بھسم ک� جل شہ ہ� تو ہوتیں سامنے باری تجلیات راست ب�اہ اسباب۔ ہیں پ�دہ درمیان کے رب اور بندے یہ ہیں۔ ہوتے پیدا نتائج میں نتیجے

دیا۔ بنا پ� طور کے پ�دے نے اس کو اسباب لیے اس رہتی، نہ باقی چیز کوئی جاتیں (11-09-15)ہو

/ اسباب سبب دیکھیے

و لاھوت عالمیلکوت م

کی۔ ) خلق عالم اور ام� عالم ہیں حالتیں مختل~ ہیں کیفیات وغی�ہ یلکوت م عالم لاھوت، (22-07-14عالم

والی عبادت رہنے ک� جل مل ہے طبع مدنی انسان ہیں محتاج کے دوس�ے ایک سب ہم میں دنیا جائے۔ کی اطاعت کہ ہے مفہوم کا عبادتو صلح یا ک�نے نف�ت یا محبت یا ک�نے کام یا ملنے ساتھ کے مخلوق لیکن ہیں۔ رہتے زندہ تب ہیں آاتے کام کے دوس�ے ایک ہے مخلوق

کسی ہم جہاں ہے۔ کی اللہ اطاعت وہ تو جائیں کیے کام سارے ک� رہ اندر کے ان ہیں دیے بتا نے اللہ حدور و ط�یقے و اصول کے جنگکی اللہ ہم ط�ح اسی ہوگی۔ عبادت کی اس یہ تو گے ک�یں اطاعت اسکی ک� چھوڑ اطاعت کی اللہ لیے کے ک�نے خوش کو دوس�ے

ہیں۔ کہتے عبادت کی خوہشات اسے ہیں لیتے مان بات کی نفس اپنے ک� چھوڑ (19-04-13)اطاعت

) کی۔ ) اس ہے عبادت ماننا بات کی کسی کا نقصان ک� ڈر یا امید کی (08-04-11)نفع

ہے۔ ہوتی اطاعت طاقت اور ایمان پ� اهللا تو ہے ہوتا تعلق وہ ہیں رکھتی قائم سے ک�یم اهللا تعلق کا بندے جو ہیں ذریعہ واحد -10)عبادات10-22)

ہے۔ عبادت کی شیطان اطاعت کی اهللا غی� اور ہے عبادت ہی (13-07-11)اطاعت

ایک عبادات گویا ک�ے اطاعت کی اللہ بھی میں دنیا امور وہ کہ ہو آاشنائی ط�ح اس سے اللہ کی بندے ہے اللہ با تعلق حاصل کا عباداتلاتے بجا مطابق کے حکم کے رسول کے اللہ اور اللہ انہیں تو ہیں جاتے ہم میں دنیا امور جب کہ ہیں ک�تی عطا کیفیت ملسو هيلع هللا ىلصایسی

Page 37: Tassuaf in Islam (Spirituality): Some definitions

37

(26-12-14ہیں)

وہ تک جب نہیں نیکی نیکی کو کوئی عبادات ہو۔ نہ اتباع کا حضور میں جس ہے نہیں عبادت عبادت، کوئی اور ہو نہ ثابت سے ملسو هيلع هللا ىلصحضور ملسو هيلع هللا ىلصنہیں۔ لیے کے تمحیث و بحث ہیں، لیے کے اطاعت عبادات ہے، کف� یہ ڈھالنا مطابق کے عقل (16۔09۔16)اپنی

معملات دیکھیے

ز� بارگاہ ع�ج معاملہ جب تعین۔ کا حثیت اپنی سامنے کے اس ک� سمجھ بڑا یا اختیار با کو کسی ہے ہوتا عجز ہے مختل~ عاجزی کی بندے ہ�کا بندے ہ� یہ ہے سمجھتا قادر کتنا اختیار، با کتنا کوئی کو ک�یم اللہ تو ہو کا یی گی levelتعال ہو آاشکار عظمت کی اللہ جتنا ہے۔ اپنا

گا۔ ہو خشوع کا درجہ اس گا ہو عجز کا درجہ جس گا۔ ک�ے اعت�اف کا عجزوکمزوری اپنا (04-07-14)اتنا

۔ العدوان بغاوت سے الہی ہم (08-02-09) احکا

اور بغاوت گناہ ہے پاتا سزا کی ج�م ہے سکتا ک� شہ�ی بھی کوئی کا ملک ج�م ہے ہوتا ج�م ہے ہوتا گناہ اثم ہے، ہوتا ف�ق ایک میں بغاوتمیں س�گوشی جس ہو، نہ بغاوت و گناہ میں س�گوشی ف�مایا دے۔ ک� انکار سے ماننے کو حکومت کوئی کہ ہے ہوتی آاگے بہت سے اس

بھی۔ بغاوت اور ہے بھی گناہ وہ گی ہو بات خلاف کے قانون کے آاپ حکم، کے آاپ عالی، ارشادات کے اللہ (02-02-14)رسول

الہی ہب لیں۔ عذا پھی� التفات نظ� سے ط�ف کی اس اهللا رسول کہ ہے یہ الہی ہب عذا بڑا سے (16-04-10)ملسو هيلع هللا ىلصسب

! کمی۔ میں یقین پ� قیامت ہے سبب کا گناہ ارتکاب جو ہے ہی وہ سبب بڑا کا الہی ہب (09-01-15)عذا

زلزلہ دیکھیے

انانیتدیکھیے عزت

نفس عزت عزت کی اس ہی یہ ہوں نہیں بھی کچھ میں ہے اللہ سب کہ گا ہو حاصل شعور جتنا ہے میں الہی اطاعت عزت کی اس اور ہے بندہ بندہ،گا۔ ہو سبب ہے۔ )کا جاتا لے ط�ف کی ب�ائی نفس کیونکہ نہیں چیز کوئی نفس (23-06-12عزت

ق� ( ع�ش5 باس ) بو کی محبت تو میں سوداگ�ی اس ہے، والا رکھنے حساب کا دین لین ہے، کائیاں بڑا اا فط�ت آادمی ہے؟ چاھتا مجھے کیوں بندہ توہی وہ ہے پاس کے اس جو اور ہے نہیں بھی کچھ یہ ہے پاس می�ے کچھ جو ہے مانتا یہ دل کا اس کہ ہے ہوتا یہ تقاضہ کا عشق ہے۔ نہیں

ں، ی� ہ� ڑےی�Kاسن�� ںمپ��� ی� ہ� ںن�� ی� م�� ھ م��الم�چ����� ک����� ڑا لمپ��� ک�����م�ت� ڑیی�� مپ��� ںہ��و�ی��ا، ی� ہ� ن�� وق� ڑام�عش5 ڑےی�Kاسمپ��� مپ��� ک7 ی�� ت ک�����م��لہ��و�نح�� ام�� ںی�� ی� ہ�ے���۔م�� ھ Kک�چ����� س�تشمار ک�و، نہ شمار اسے نہیں کمال تمھارا ہے بھی کچھ جو ہے، ہوتا خط�ہ کا پھنسنے بھی می جال کے بڑائی اپنی ہے۔ پاس کے معشوقرکھو۔ قائم کو طلب اپنی اور ک�و پ� باطن اپنے پ� قلب اپنے تو ہے ک�نی محنت ہے۔ سچی کتنی کھ�ی کتنی طلب تمھاری کہ ک�و کو اسانسانی ہے۔ ف�ماتا عطا انعام موزوں کا ط�ح اس ہے ہوتی جستجو و طلب کی پائے جس ہے۔ دیکھتا کو جستجو و طلب ارادوں، نیتوں، وہ

سے ہوں ک�تا عطا تجھے میں کچھ جو ف�مایا تو رہتی۔ نہیں پاس کے بندے چیز وہ تو ہے پڑتا ماند جب اور ہے لگتا پڑنے ماند طلب ہق ذوہو۔ شمار میں والوں ک�نے ادا شک� کا اللہ ہمیشہ بلکہ سوچ مت ط�ف کی بڑائی اپنی کبھی اور رکھ (26-03-04)قابو

وہ ہے جو کیفیت ہے کیفیت ایک ہے۔ feelعشق سکتی جا کی بیان نہ ہے جاسکتی پڑھی نہ ہے سکتی جا لکھی نہ ہے سکتی جا کیہے، فہمی غلط ایک مجازی ض�ورتیں عشق ہماری یہ ہے نہیں عشق یہ ہیں کہتے ہم جسے مجازی عشق یہ ہے۔ کیفیت ایک حقیقی عشق

جع ہے کیفیت پاکیزہ ایک یہ ہے جو عشق ہے۔ سے ض�وریات ہماری تعلق کا ان ہیں دشمنی دوستی جتنی کی دنیا یہ ہیں، اغ�اض ہیںاس ہیں ذریعہ السلام علیہ انبیاء بعد کے اللہ ہے۔ ہوتی سے بندوں کے اس طفیل کے اس پھ� ہے، ہوتی سے عظمت کی باری ذات ص�ف

ہے۔ ملتی کیفیت وہ سے وہاں ہیں، امین کے اس بدرجہ درجہ اساتذہ صلحاء، ط�ح اسی کا، کیفیات ان ہیں خزانہ پ�وگ�ام،) کا، الم�شدEpisode 125)

ک�ے محبت سے اس ک�ے، ارادہ بل پ� طور شعوری جاۓ، لگ میں اس ک� ہو دیوانہ ک� ہو پاگل بندہ کہ نہیں یہ م�اد سے عشق یا عباداتہے۔ ش�ط اہتمام و ارادہ بھی میں اس لیکن گا، ہو حقیقی عشق تو یہ تو لگے بھوک کی اس ہو نصیب راحت میں اس اسے ک�ے، پیار

پ�وگ�ام) ) Episode 63الم�شد

) ڑش�ولملسو هيلع هللا ىلص ) ت� م�حب ت� م�حب � � ک�ھ�ی�ے� دی��الہی ہو عظمت حادثہ کوئی نہ کوئی جاتا نہیں کوئی ک� چھپ سے دنیا ہے بےنیاز بڑا اللہ اور ہیں ہوتے پھ�تے چھپائے خباثتیں بڑی بڑی لوگ سے بہت

دیتا بنا غلام ہے، دیتا ک� اختیار بے کو بندے سمجھنا سے دل کو الہی عظمت ہے۔ جاتا آا سامنے ک� کھل وہ کہ ساتھ کے اس ہے جاتاکا باس ہم جتنا رکھنا۔ یقین پ� آاخ�ت ماننا، اللہ کو اللہ ہیں، ت�ین مشکل کام دو میں دنیا کی۔ ہونے کے ایمان ہے ہوتی دلیل ہی یہ اور ہے

Page 38: Tassuaf in Islam (Spirituality): Some definitions

38

تو چاہے جاننا لے، ک� نہ بند آانکھیں ہے۔ کیا سطح کی ایمان می�ے کہ گا جائے چل پتا پھ� ہیں، ک�تے کا ک�یم اللہ اتنا ہیں ک�تے لحاظ ) میں ) ناف�مانی کی اللہ اور ہے آاتا لط~ کتنا مجھے میں اطاعت کی اللہ کہ ہے چلتا ط�ح اس پتا کا اس اور تک حد ایک ہے سکتا جان

چاہیے۔ ) جاننا یہ کو بندے ہ� اور ہوں، ک�تا کوشش کی بچنے کتنا ہوں، ڈرتا (13-05-15کتنا

ہے، جاتی ہو صلب عمل توفیق کہ ہے یہ وہ ہے ہوتی م�تب سزا جو پ� اس تو ہے جاتی کی اطاعت کی نفس ک� بھول کو الہی عظمت جبجانتے ہے۔ بولتا جھوٹ لیکن ہے گناہ بولنا جھوٹ کہ ہے سمجھتا کو جھوٹ ہے، سمجھتا ب�ائی کو ب�ائی بندہ ہوتا، نہیں صلب علم

یہ ہے جاتا ہو گم�اہ ( بوجھتے دل ) ہے، دیتا ک� مہ� پ� کانوں کے اس ک�یم اللہ تو ہے بڑھتا بھی سے اس ہے۔ سزا سے ط�ف کی ک�یم اللہہے۔ دیتا ڈال پ�دہ بھی پو انکھوں کی اس ہے، دیتا ک� مہ� (21۔08۔16 )پ�

سو ڑش�ولملسو هيلع هللا ىلص ع��ظمت� ہیں قاصد کے اللہ اللہ رسول سو ہے ہوتا والا بھیجنے اسے جو ہے ہوتی مطابق کے اس عظمت کی اس ہے ہوتا ف�ستادہ ملسو هيلع هللا ىلصجو( گی۔ ہو مطابق کے الوہیت ہہ بارگا (29-07-11عزت

سکے۔ سمجھ کو نبوی ہت ارشادا یا عظمت کی الہی ہم کلا وہ کہ ہے مشکل بہت ہو نہ ذاک� دل تک ملسو هيلع هللا ىلصجب(10-07-26)

لیڈر دیکھیے

دل و ہیں۔ عقل ہوتے بہانے بےشمار بھی پاس کے عقل ک�نا قائل کو عقل ہے راستہ لمبا بڑا ہے۔ رکھتا حثیت م�کزی سے سب میں انسانی وجود دلہے۔ ہوتا میں نہ یا ہاں فیصلہ کا دل ہے ن�الی بات کی دل سکتے۔ ک� نہیں مطمئن سے، دلائل ہیں، سکتے ک� تو لاجواب کو آادمی ایککی حاصل نے دل جو تھی کیفیت ایک ہیں۔ ک�تی روشن کو دلوں ب�کات کی یء انبیا ہیں۔ جاتے مان سارے اعضاء ظاہ�ی تو جائے مان دل

^گ^ پی^^چھ^ےل ک^^^^^ے ^ غ^ دما و^ہ^ کہ ^^^^^^^ے ہ ہ ی ^صیب^ی ^ دن^ ب کی ن^^^^ سا ^ن ا ^^^^^^^ے۔^^^ ہ ^^^^^یے ل ^س^ی ا ا بن و^ہ^ ^ ہیں^ ^^^^^یے ل ک^^^^^ے دن^^^^ ب ^ و^ش^^ین^ کا ^ ر^ی^ س^ا کی ^ غ^ دما ۔^^^ ا گی ^و ^ ہ ہی ب ص^^حا ^ ر ^و اک�تا۔ ) نہیں پ�وا کی دل اور ہے (21-06-14جاتا

روح و واقعات عقل و حالات ہے، پاتی جلا سے تج�بات ظاہ�ی، علوم ہے، ک�تی اجاگ� کو صلاحیتوں فط�ی عقل روح، و عقل ہیں قوتیں متضاد دو یہہو، بھی اخلاق با سائنسدان بڑا ایک کہ نہیں ض�وری یہ لیکن ہے۔ دیتی ت�قی کو غ�ائب و عجائب کے دنیا مادی اور ہے سیکھتی سبق سےکی اس ہی یہ ہے ک�تی بات کی سہولیات مادی کی جسم عقل ہوتا، نہیں تعلق کوئی کا عقل ساتھ کے ک�دار تعمی� ساتھ، کے ک�داراس نہیں۔ کا سواری اپنی ص�ف ہے ک�تی اہتمام اپنا وہ ہے سمجھتی سواری اپنی کو بدن روح است دیگ� چیز روح لیکن ہے۔ منزل یی منتہاسے کہ ک�تی نہیں پ�وا کی جسم ہے دیتی ک� لاگو پ� اعضاء جسمانی وہ کو ان ہیں ہوتے نصیب مقامات لذتیں، روحانی جو کو روح ط�ح

می�ا لیکن چاہیے ہونی تکلی~ اسے گی ہو تکلی~ اسے ہے کہتی وہ گی۔ ہو تکلی~ اسے گا پڑے ک�نا وضو غسل، میں سح�ی میں س�دیوںرہ یہیں میں پہنچوں نہ پ� منزل میں چاہیے، رہنا کھڑا اسے گی جائے تھک گاڑی می�ی کہ کہے جو ہے دانشور کون اب گا۔ کٹے تو سف�

" سکتا " پہنچ تک منزل ذریعے کے اس کہ ہے چاہتا لیے اس بھی سلامتی کی گاڑی گھوڑے، ، پاؤں کو منزل اپنی میں ہے ہوتی ت�جیح جاؤں۔ق�بان اسے لیے کے پہنچنے تک منزل لیکن جائے لے تک منزل اسے کہ ہے چاہتی لیے اس سلامتی کی بدن وہ تو ہے آاتی کی روح بات ہے۔ب�کات ہے متعلق ت�قی کے روح اور تحفظ، کا جسم کے نہ ہے منزل حصول مقصود ہے، جاتی ہو شہید چ�اں و چوں بلا تو پڑے ک�نا بھی

میں جن ہے ک�تی تابع کے احکام ان کو بدن ہے۔ ہوتی اا یقین اصلاح کی ک�دار تو ہے ہوتی نصیب ت�قی روحانی جب سے۔ ملسو هيلع هللا ىلصنبیایک یہ جائے، جیا اسلام ہے۔ نام کا جینے نہیں، نام کا ماننے اسلام ہے۔ جاتا ڈھلتا میں سانچے ایک ک�دار ہو حاصل الہی ق�ب اسے

اور ہے فنا انجام کا جس مادہ ہیں، چیزیں متضاد بلکل دو میں تخلیق کی اس ط�ح جس ہیں جمع قوتیں متضاد دو میں انسان ہے۔ مقابلہفک� ساری کی اس ہے خ�د ہے عقل وہ آائی قوت جو سے مادے میں اس ہیں۔ ضد کی دوس�ے ایک دونوں انتہا، نہ ہے ابتداء کی جس روح

وہ دیا چھوڑ نے اللہ انتخاب پ� بندے یہ ہیں۔ میں الہی ق�ب لذتیں کی اس سے، باری وصال باری، جمال تعلق کا اس روح ہے، مادیہے۔ کون تابع اور ہے کون غالب کہ ہے یہ ف�ق فقط ہے ہونا کا دونوں استعمال ہے چلتا پ� کس اور ہے ک�تا منتخب لیے اپنے راستہ سا کون

ہو کچھ سب علاوہ کے اسلام یہ ہے رہی چلا پ� چال اپنی ہے غالب پ� اس عقل دیا ک� ف�اموش کو روح اسلام۔ یہ تو تابع عقل غالب، روحہے۔ ) (25-06-04سکتا

...عقوبت ۔ وغی�ہ ہے ک�م بڑا کا اهللا کہ ہیں کہتے بھی والے بجانے گانے جیسے ہے ہوتا الہی قہ� میں حقیقت مگ� کی لط~ صورت سزا، ناک درد(11-07-17)

سے ط�ف کی اللہ ہے۔ ہوتا بق مطا کے حثیت کی بندے یہ ہے، جاتی بن بھی آازمائش چیز ہی وہ ہے، جاتی بن بھی مصیبت چیز ہی ایکپ� مومن ہیں۔ کہتے پ� طور کے سزا ہیں، کہتے عقوبت اسے ایذا، بطور مصیبت بطور پ�، بےدین یا کاف� وہ ہیں، آاتی مصیبت بطور چیزیں جوہو نقصان مالی کوئی گیا، آا بخار ہیں، جاتے ہو معاف وہ ہوۓ گناہ ہوئیں، خطائیں جو سے اس ہیں، جاتی بن مافات تلافی وہ ہیں آاتی جواللہ پ� لوگوں نیک ہے۔ صحیح عقیدہ ہے درست ایمان اگ� ہے جاتی بن مافات تلافی تو گئی، آا مصیبت کوئی گئی، ٹوٹ ٹانگ کوئی گیا،کا اللہ میں اس کہ ہے جاتی بن آازمائش تو ہے ایمان اگ� وہ، تو ہے۔ جاتی بن درجات ت�قی تو ہے آاتی مصیبت جب پ� بندوں مق�ب کے

Page 39: Tassuaf in Islam (Spirituality): Some definitions

39

بھگت اور ہے نہیں ایمان اور گئی ہو آازمائش یہ ہے جاتا دور یا ہے ہوتا ق�یب اور سے اللہ ہے، ک�تا بس� کیسے ک�تا، نہیں یا ہے ک�تا ادا شک�پ�وگ�ام، ) الم�شد ہے۔ سزا وہ تو ہے (Episode 97رہا

عقیدہ عقیدہ مطابق کے شان کی اس ساتھ کے اس ہے خالق خالق، ہے مخلوق مخلوق، ک�و۔ لیا گھڑ نہ مثالیں کے ک� قیاس کو اللہ پ� مخلوقعطا نے پیغمب� کے اللہ رہنمائی جو ہے قطعی وہ ہے ف�مایا عطا وحی بذریعہ نے اللہ علم جو لیے اس ہے۔ زیبا کو ذات کی اس جو ملسو هيلع هللا ىلصرکھو

کے عقیدے میں، مقابلے کے دین کو ان ہیں غلط وہ ہو لگاتے تم اندازے جو ہے قطعی اور ہے یقینی وہ ہے سے ط�ف کی اللہ وہ ف�مائیک�و۔ ) نہ پیش مثالیں یہ میں، مقابلے کے صفات و ذات کی اللہ میں، (09-08-13مقابلے

ہے۔ ) ک�تا پیدا استعداد کی ک�نے قبول کو ب�کات جو ہے کیفیت ایک (30-08-13عقیدہ

ایک کاف� دو کبھی میں کف� وگ^^^^^ دینائے ل جو ہ^^^^^^^ے۔^^^ ^ میں^ ^ ^ ^س^لام ا ص�^ف^^^^^ ہ ی ہ^^^^^^^ے جو د ^حا ^ ^ت ا و^ ^ ق^ ^ت^فا ا ہ^^^^^^^ے، جو ^ ^ نگت^ ^گا ^ ی ہ ی ^وت^^^^^^^^ے۔^^^ ^ ہ ^ یں^ ن^ہ ق^^ م^^ت^ف پ�^ دہ ع^^قیہوتے الگ الگ عقیدے کے سب ہوتا، نہیں عقیدہ ایک کا بندوں دو بھی میں ان ہیں چکے چھوڑ کو اسلام اور ہیں مسلمان کے یوی دع

ہے۔ ) لیتا ت�اش بات اپنی خود بندہ ہ� تو ہوں باتیں ہوئی ت�اشی اور تصورات جہاں (12-07-15ہیں۔

سکتا۔ علاج جا نہیں چھوڑا کو ش�عیت بہانے کے علاج اور ہے نہیں جائز بھی علاج سے اس ہے نہیں درست اا ش�ع کام جو ہے بات سی )سادا12-08-19)

علم علم کا دین ادیان، علم ض�وری اور پہلا ہیں حصے دو کے علم ف�مائی، تع�ی~ کی علم نے ہن حس )حض�ت Normative Sciences ) ابدان علم (( Material Sciences)اور ہیں ) مدارج کے علم پھ� (20-02-09 )۔

) ک�نے ) حاصل بھی علوم دینی ہوں۔ کچھ بھی میں کہ ہیں ک�تے پیدا چیز ایک اور ہیں ک�تے پیدا انا میں بندے علوم دنیاوئی ظاہ�ی ہم علوسے الہی عظمت علوم باطنی یا روحانی ہم علو ہے۔ جاتی آا انانیت ہے جاتا بن بڑا بہت خود بندہ تو ہو نہ میس� قلبی اصلاح، اگ� بعد کے

ہے لیے کے اس عظمت ہے اللہ کچھ سب ہوں نہیں بھی کچھ میں کہ ہے ہوتا پیدا احساس کا ہونے نہ اپنے میں بندے اور ہیں ک�تے آاشناشئی لا اور حقی� کو خود میں مقابلے کے سب میں، دل کے اس متقدمین صلحا، یء، انبیا عظمت ط�ح اسی ہے۔ لیے کے اس بڑائی

ہے۔ ) جاتا لگ (06-01-13سمجھنے

جو بھی سے میں اس ہے نافع علم وہ جائے بن حال جو رہنا۔ ک�تے باتیں ہوتا نہیں علم قال قال جائے بن حال کا بندے جو ہے ہوتا وہ علمہیں۔ کہتے جہالت اسے ہے دہ نقصان جو اور ہیں کہتے علم اسے ہے مند فائدہ

(14-06-19)

کسی کہ ہیں سمجھتے علم کو جاننے ص�ف ہم کہ ہے ہوتی غلطی ایک سے ہم ہے۔ ہوتا نصیب علم کو یء انبیا ہے سے علم نبوت عظمت ) کہ ) ہیں کہتے کو اس علم ۔ درجہ کا خب� ہے نہیں علم حقیقت ہے علم صورت جاننا یہ نہیں گیا، ہو عالم کا اس لی سیکھ بات کوئی نے ) خب� ) اگ� ہیں۔ ک�تے عمل ط�ح پوری پ� ش�عیت اپنی ہیں، ک�تے نہیں کہتے ص�ف وہ یء انبیا جائے، بن بھی حال کا اس وہ ہو جانتا جوکو گناہ ہ� نے آان ق� ہے۔ پ� جہالت نہیں پ� علم بنیاد کی ب�ائی کیونکہ نہیں علم ہے جہالت بھی یہ تو بنے حال ب�ائی اور ہے کی ب�ائی

صفت کی خالق ہے صفت کی اللہ یہ جاننا کو شعبہ ہ� ہے۔ خب� تو بنے نہ حال ہے، علم تو جائے بن حال کا آاپ اچھائی ہے۔ کہا جہالتک� عطا علم کا ض�وریات ساری کی اس نبوت، ف�یضہ ہے، جاتا کیا عطا ف�یضہ جو کو یء انبیا سکتی۔ نہیں آا میں مخلوق ہے زیب کو خالق

ہماری اور ہماری اور جائے بن حال ہمارا یہ اگ� الحمداللہ، ہے خب� کی آاخ�ت پاس ہمارے ہے۔ ہوتا مطابق کے اس بھی عمل ہے جاتا دیاجائے بن علم یہ پھ� تو ہیں دوڑتے ط�ف کی نیکی اور ہیں بھاگتے سے ب�ائی ہیں، زندہ میں حش� میدان ہم گویا جائے بدل ط�ح اس زندگی

(24-04-15)گا۔

ہے۔ ہوتا نصیب باطن نور جب ہے ہوتا مفید تب بھی ظاہ� (15-05-15)علم

رہتا پ� زبان جو ہے۔ نافع علم ہے، انعام کا اللہ وہ ہے ات�تا میں دل جو ہے۔ رہتا تک زبان جو وہ علم ایک ہے ات�تا میں دل کو وہ علم ایکمع�فت س�اس� دین کہ ہیں ف�ماتے حق علماء ہے؟ کیا علم گا۔ سکے ک� نہیں بہانا کو قیامت وہ پ�، بندے ہے حجت کی ک�یم اللہ وہ ہے

اتنی گی جائے کھلتی اصلیت جتنی کی چیز ہ� تو جائے کی تحقیق پ� اس جائے، کھوجا اگ� بھی کو علم دنیاوی لیکن ہے دریا کا الہیہے۔ علم وہ تو ہو ادراک کا الہی عظمت اور ات�یں میں دل کیفیات کی اس اگ� بھی علم دنیاؤی گی۔ جائے بنتی دلیل پ� الہی عظمتدنیا یا رہے بیجتا لیے کے دنیا بھی اسئ لے، بنا معاش ذریعہ بھی اسے کیفیات، ات�یں نہ میں دل وہ اور رہے پڑھتا بھی اللہ کتاب اگ� لیکن

عظمت جو بات وہ ہ� ہیں۔ جاتے بن جہالت نہیں علم دونوں یہ تو ک�ے نہ توجہ ط�ف کی الہی عظمت کہ جائے کھو اتنا میں علوم کےالہی عظمت حاصل و مقصد کا علوم تمام کیونکہ ہے جہالت وہ ک�ے دور سے اللہ جو بات وہ ہ� ہے، علم وہ ک�ے دلالت ط�ف کی الہی

(14-07-15)ہے۔

Page 40: Tassuaf in Islam (Spirituality): Some definitions

40

ذرائعے دیکھیے کے علم

جاہل جہالت، دیکھیے

الہی ہم ہے۔ عل حاض� بستہ دست چیز ہ� نہیں مستقبل ماضی میں اس ہے حضوری علم کا (11-06-10) هللا

علم دیکھیے

ذرائعے کے : ) علم ) ( : ) ام� ) عالم تعلق کا اس ذریعہ، باطنی فواد، قلب ہہ لطیف ذریعہ حقیقی اور دیکھنا سننا، ظاہ�ی حواس ہیں۔ ذرائعے ظاہ�ی دو کے علم ) ۔ ہے ش�ف کا انسان ص�ف اور ہے (11-06-10)سے

) ۔) مم اک�ا اولیاء می، تاب تبا می، تاب ہہ، صحاب پھ� بھیجا کو یء انبیا نے اللہ لیے کے ک�نے حاصل علم سے افئداء

(13-10-04)

ک� سن وہ ہے سیکھتا بھ� زندگی وہ جو علم ت� زیادہ کا انسان تو ک�یں غور آاپ اگ� ہے بات عجیب ف�مایا۔ عطا قلب اور بصارت سماعت،بڑی یہ ہے اتارتا میں دل وہ ہے سیکھتا کچھ جو ہے جگہ اکے کی اس ہے جو وعلم پھ� ہے۔ آاتی آانکھ میں درجے دوس�ے ہے سیکھتانہیں علم میں دماغ لیتن ہے خزانہ دماغ ہے۔ ہوتا میں دل علم ہے کہتا آان ق� ہے ہوتا میں دماغ علم کہ ہے اتفاق کا سب ہے بات خوبصورتجاتا کہا لیے اس خب� نہیں۔ میں درجے کے علم ہیں ہوتی میں درجے کے خب� یہ ہیں سکتی بک میں بھ� لمحہ وہ ہیں ہوتیں معلومات ہوتا

) ہیں ) ات�تے میں دل علوم جو زندگی۔ کی م�یض کہ نہ ہے ہوتی عزیز فیس اپنی کو ڈاکٹ� جیسے ہوتا۔ نہیں پ� مزاج انسانی اث� کا اس کہ ہےکو اللہ وہ ہیں جاتے آا عالیہ ہق اخلا میں اس پھ� ہے ہوتی چیز بنیادی ایمان پ� اللہ میں ان نہیں بکتے وہ پھ� ہیں جاتے بن حال کا ف�د وہدل ہوں میں ہی دماغ خب�یں اور ہے۔ آاخ�ت کماتا ہے ک�تا کے دنیا کام ہے۔ سمجھتا شعار اپنا کو خدمت کی لوگوں لیے کے ک�نے راضی

جاتے بیچے کمالات دماغی ہے، بیجتا پڑھاتا، نہیں لیے کے اللہ ہے ک�تا وصول قیمت کی اس تہ رہے پڑھاتا بھی آان ق� وہ پھ� تہ ہوں نہ میںکیونکہ ملتا نہیں حصہ سے ان کو کاف� گی آائیں میں حصہ کے مومن تو گی آائیں نعمتیں ساری یہ ہے سے ایمان ہر نو حیات کی دل اور ہیں۔

نہیں۔ ہی ہوتا حیات دل کا (16-08-13)ان

لدنی ہے علم کہلاتا لدنی علم ہیں جاتی آا میں قلوب سے قلوب جو ب�کات (23-06-11) وہ

بارے کے رضا کی ک�یم اللہ بارے، کے آاخ�ت میں، بارے کے الہیات اور ہے ہوتی عطا سے ط�ف کی اللہ جو ہے کیفیت ایک لدنی علم) ہے ) ہوتی صائب رائے کی اس ہیں جاتے آا میں قلب کے بندے کے واسطے ظاہ�ی کسی بغی� ہیں جاتے آا میں دل اللہ جانب من یہ علوم

) ہے۔ ) عطا کی اللہ (01-06-15)اس

نجوم ب�ائی علم کوئی بھ� بھی نہیں ہے سکتا بھی ہو ہے، اندازہ کہ جائے کیا یقین یہ اگ� ہے کف� یہ تو ہے حتمی کہ جائے کیا یقین یہ پ� نجوم علم(06-02-15نہیں۔ )

باطنی و ظاہ� ڑ� علوم پ� Kچ س�اڑی و ب�� کھا دی�� ط�زف� ک�ی ل�وگ�ون وا ہ�� ل ڑ� مپ�ڑ� اع�ی�ماد سے ال�لہ ت ح� ہ�ے ال�لہ الی اع�ی�ماد ھی ت� ات� ی� زی ح�� ا� اوڑ ال�لہ الی اع�ی�ماد ہ�ے ی�ات� ادی ت� ی� ی� ) ہے۔ ) تصوف ہی یہ تو ہوں وارد پ� دل کیفیات کی ان ہیں اسماء وغی�ہ اللہ الی اعتماد یہ گئی۔۔۔ ہو ختم ہی بات بچا نہ بھی کچھ گئی،

ہیں۔ تصوف ہیں باطنی علوم یہ تو ہوں وارد پ� دل کیفیات انکی ہے ظاہ� علم تو رہیں پڑھتے تش�یح و ت�اجم کے ان اور رہیں ہی نام یہ )اگ�15-10-23)

تصوفدیکھیے

السلام " علیہ ہیں۔ " دیتے کہہ کو ایک ہ� تو بھی علیکم اسلام ہم کیونکہ نہیں ض�وری جائے لگایا ساتھ کے نبیوں کہ کا آان ق� ہے قاعدہ -12)عمومی06-23)

وہ عمل ہو، سے خلوص کہ ہے کمال میں اس تیس�ی، ہو مطابق کے سنت کی حضور وہ ش�ط، دوس�ی پھ� نیت، ہے بنیاد کی ملسو هيلع هللا ىلصعمل( ) ہے۔) ہوتا قبول عمل (02-10-15نیکی،

حاض� عہد عہد کہ ہے یہ حق رہا دے نہیں ساتھ کا عہد دین کہ ہیں ک�تے الٹی بات رہا۔ نہیں قابل کے دین کہ ہے چکا ہو نااہل قدر اس عید کا آاجہے۔ ) ط�ح اس سیدھی بات نوازے، سے دین اسے اللہ کہ رہا نہیں قابل (10-05-15اس

م�د و (دیکھیے عورت م�د ) و عورت مساوات

ایمان ایمان۔ عیانی دیکھیے

Page 41: Tassuaf in Islam (Spirituality): Some definitions

41

السلام علیہ یسی بلکہ عی ہوتی نہیں لیے کے تعلیم ص�ف نبوت ہے۔ قاعدہ ایک یہ ہو۔ نہ ہو متفق سے اس دوس�ا ہے، ک�تا لیے کے تشفی اپنی ہمیشہ انسان سوالکی نبی ک�نے مائل ط�ف لی اللہ کو لوگوں کی، ک�نے مجبور پ� ک�نے قبول اور کی منوانے بات کو لوگوں ہے ہوتی قوت ایک میں السلام علیہ

وقت ایسا کبھی پھ� لیکن ہے، کا اللہ اولیاء وہ ہے جو زمانہ سارا بعد کے حضور میں۔ السلام علیہ نبی ہے ہوتی طاقت خاص ملسو هيلع هللا ىلصایکہے، چکا اٹھ اث� سے بات کی عالم کہ ہیں رہے دیکھ پ� طور واضح آاجکل کیسا گا، جائے ہو پیدا بگاڑ اتنا مزاجوں کے لوگوں کہ گا آائےمتاث� کو لوگوں گی، ک�ے نہیں اث� کو لوگوں بات کی اللہ ولی کہ گا آائے زمانہ ایک پھ� ہے۔ ک�تی کی اللہ ولی تو ہے ک�تی اث� بات اببات ) اور گے آائیں السلام علیہ یسی عی حض�ت لیے اس سکیں سن بات کان بہ�ے یہ کہ گی ہو ض�ورت کی طاقت کی نبوت لیے کے ک�نے

( ) جائے۔ ہو حجت اتمام پ� لوگوں کہ تا سے طاقت کی نبوت گے ک�یں لیکن گے ک�یں کی (16-12-11ملسو هيلع هللا ىلصحضور

دولت )غ�یبی ہیں۔ دشواریاں میں دولت اور ہیں زیادہ سہولتیں میں غ�یبی ہیں۔ ک�تے امی� جو ہے لیتی بچا سے گناہوں ان جو ہے نعمت ایسی غ�یبی( ) ہے جاتی ہو دشوار نیکی ہے، دیتی کھول دروازے کے (28-09-12گناہوں

پ� زمین آائی نیند کو غ�یب ہے ہوتا محتاج اتنا ہے ہوتا امی� جتنا جو ہے ہوتا محتاج امی� ہوتا نہیں محتاج غ�یب ہے اصول عجیب بڑا کا فط�ت( وغی�ہ۔ گا جائے (19-04-13سو

پہنے غلام اور کھائے جو پھ� سکتا، بدل نہیں مذہب نظ�یہ کا اس لیکن آائے، میں جنگ ہن میدا ک� لے تلوار جو ہے بناتا غلام اسے ص�ف اسلامدے۔ بھی (22-06-12)اسے

ڑ�/ پ� ن� ک� لام کے غ�� اپنوں تو ہے حکم کا سلوک حسن قدر اس ساتھ کے غلاموں اگ� کہ ہے لیے اس وہ اور ہے حکم ہیں، گئے ہو ختم کنیز غلام تو اباور ) ہیں پتھ� بنیادی کے اصلاح کی معاش�ے یہ ہیں بنتی بنیاد کی بھلائی و نیکی بڑی باتیں چھوٹی چھوٹی ہے۔ لازم احتیاط قدر کس ساتھ

وغی�ہ۔( ) آاداب کے جانے آانے کے، ملاقات حفاظت، کی نگاہوں (28-11-14جیسے

آازادی و سے غلامی گلے اپنے کو کاموں سارے آاپ کے اس ہیں، ہوتے آازاد آاپ سے غلامی کی جس کہ ہے ہوتا یہ نتیجہ حتمی اور لازمی ایک کا آازادیاور ) ام�یکہ ہوں۔ مختل~ میں ہو، مختل~ تم کہ ہیں جاتے ہو کھڑے سلمنے کے اس ہیں جاتے ہو خلاف بلکل کے اس اور ہیں پھینکتے اتار

) ط�ح کی اسی بھی بولنا اب آاپ ہیں، ہوئے آازاد آاپ سے غلامی کی جس اگ� اب مثال کی ب�طانیہتو ہیں، چاہتے اپنانا کی اسی بھی عادات ہیں، چاہتے بنانا ط�ح کی اسی بھی حلیہ ہیں، چاہتے پہننا ط�ح کی اسی بھی اباس ہیں، چاہتے

نہیں گھسنے اندر کو اسلام یہ ہے غلامی جو یہ ساتھ۔ کے آاپ اپنے ہے ف�یب ایک آازادی یہ ہوئے؟ آازاد میں بات جس ہوئے؟ سے کہاں آازادکے اللہ ہے، نام کا غلامی کی اللہ ص�ف اسلام ہے۔ خلاف کے غلامی مزاج کا اسلام نہیں، ہی رہتا ک� ہو غلام اسلام دیتی،اندر اسلام سمجھیں آاپ اتنا گی آائے جتنی غلامی کی دوس�ے کسی ہے۔ نام کا غلامی کی ملسو هيلع هللا ىلصرسول

کی اللہ رسول اور اللہ ص�ف ک� ہو آازاد سے غلامی کی باطل معبود ہ� بڑے، ہ� ک�دار، ہ� فک�، ہ� ہے نام اسلام گیا۔ نکل ملسو هيلع هللا ىلصسےکہتے تصوف اسے ہے، فن جو لیے کے اتارنے میں آاپ اپنے کو کیفیت اس کو، فلسفے اس کو فلاسفی اس اب کا۔ جانے آا میں غلامیانسان ہے۔ چاہتا بننا آاقا کا کمزوروں سے اپنے آادمی کہ ہے ہوتا ردعمل ایک کا خوغلامی ہے۔ نہیں فن الگ سے ش�عیت کوئی تصوگ ہیں۔مزاج ایک کا انسان یہ ہے۔ چاہتا بننا آاقا خود ہوئے ہوتے غلام ہے، ہوتا یہ ردعمل کا غلامی ہے۔ آاتا ردعمل ایک کا عمل ہ� کہ ہے فط�ت کیسے الہی اطاعت میں کوشش کی ک�نے غلام اپنا کو دوس�وں ہوئے ہوتے غلام ہم اور ہے دیتی ک� گ�فتار میں انا اپنی ہمیں خوغلامی یہ ہے،

آاتی۔ نہیں سمجھ کی جس ہے دھوکا کا نفس عجیب بڑا ایک یہ ہیں۔ جاتے نکل سے دین اتباع اور

ہوتا، نہیں مند آارزو کا بننے آاقا کا کسی وہ لیے اس ہے، رسول کا اللہ اور اللہ ص�ف آاقا کا اس ہوتی، نہیں فک� کوئی کو آادمی ملسو هيلع هللا ىلصآازادجی ک� جھکا س� کیوں تم کہ ہے ہوتا چاہتا دیکھنا پ� سطح کی ب�اب� اور آازاد وہ بھی کو دوس�وں ہے، ہوتا چاہتا جینا پ� سطح کی ب�اب� وہ

وہ کہ ہے ہوتا یہ ردعمل کا غلامی لیکن آاتے، نہیں پسند لوگ والے جینے ک� جھکا س� اسے ہو۔ جیتے نہیں کیوں ک� اٹھا س� ہو، رہے ( ط�ح اسی چاہیے۔ ہونا ہوا جھکا سامنے می�ے س� ہ� کہ ہے، چاہتا دیکھنا کو س�وں ہوئے جھکے

) ( ) کی اللہ غی� کتنا ہوں؟ آازاد کتنا میں کہ سے اذکار و ذک� ہے یہ دیکھنا ہے علامت کی خوغلامی خوائش، کی بننے نمب�دار میں صوفیوںگ ال� ی ہ� ا مڑ� ک�ا ادی ڑ� ا� ال�گہ�ے، ی ہ� ان/ س�5 ک�ی ادی ڑ� ا� ل�ون۔ ا ھز* K�ج ان/ ح� ت�ی Kاب� و ب�� سے لامی غ�� ک�ی ش ف� ت�� éی�ے�Îêب ا ک�م اڑ� ک�م ون، ہ�� ا گ�ت� ھوت* K�ج سے لامی غ��

ہے۔ جاتی باندھی توقع فضول سے دوستوں نہ ہے، آاتی پ� دل دہشت کی دشمنوں نہ ہے، ک�تی پ�یشان س�دی گ�می کی موسموں نہ ہے،سنتا کی کسی کبھی سوا کے نبی نہیں، ہی سمجھتا کچھ کو کسی سوا کے اللہ کی۔ اس ہے اور فضا ہے، الگ ہی چیز ملسو هيلع هللا ىلصآازادی

نصیب آاشنائی لذت یہ ہمیں ک�یم اللہ ہے۔ ارشاد کا نبی می�ے یہ کہ سے، حوالے کے نبی تو ہے سنتا اگ� نہیں، ملسو هيلع هللا ىلصہی ملسو هيلع هللا ىلص) آامین) (03-09-06 )ک�ے۔

کھڑا غنی پ� دروازے کے اللہ کو بندے طیبہ کلمہ یہ اور رہے نہ محتاج کا کسی بندہ ہے ہوتا مطلب کا غنا ہوتا نہیں غنی کوئی سے دنیا ہت دول

Page 42: Tassuaf in Islam (Spirituality): Some definitions

42

( دیا۔ ک� استغناء سے کائنات ساری نہیں، ہی رہتا محتاج کا کسی بجز کے اللہ وہ ہے دیتا (06-07-12ک�

( غیب لیں۔ ) ک� یقین کیسے پ� اس وغی�ہ ہے سکتی جا چکھی ہے، سکتی جا چھوئی نہ جو چیز ایک ہے۔ کام مشکل بہت لانا ایمان پ� غیبیہ لیں؟ ڈحال کیسے کو زندگی پوری پ� ارشاد کے ہستی ایک اب السلام۔ علیھم انبیاء تی�ے ہیں وہ اور ہیں دلیل ہی ایک ملسو هيلع هللا ىلصص�فکی اس رہو، ک�تے بیان پاکی کی اللہ ف�مایا ک�یں؟ کیا تو ہیں، چیزیں شمار بے والی دینے گناہ دعوت ط�ف دوس�ی نہیں، تو کام آاسان اتناتمھارا سکتے، دیکھ نہیں سے نگاہوں ظاہ�ی تم کو چیزوں جن اور گا جائے آا کی~ ایک گے رہو ک�تے ذک� تم جب لو، بسا میں دل یاد

ہو۔ رہے دیکھ تم لیکن رہے نہیں دیکھ تم کہ گا جائے ہو کا درجے اس (24-07-15)یقین

ایمان دیکھیے

مغیبات دیکھیے

ہیں۔ ف�است لیتے پا کو اس ہے حقیقت جو پیچھے کے ظاہ� جو ہے ک�تا عطا کو لوگوں ایمان ہ� کامل ک�یم هللا جو ہے حس ایک ہے علم ایکہے۔ جائز دیکھنا کو اس ہے معاملہ جو ساتھ کے آاپ دیں ک� ش�وع دیکھنے حالات کے شخص ہ� کہ نہیں جائز تجسس سے )ف�است

11-07-17)

نبوت ہض میں ملسو هيلع هللا ىلص ف�ائ ف�ائض کے نبی ہوتا۔ نہیں سے خط ہن مضمو مطلب کا اس کہ ہوتا نہیں رساں چھٹی ہوتا نہیں ڈاکیا رسول کا ملسو هيلع هللا ىلصهللا ملسو هيلع هللا ىلصہے شامل میں ف�ائض کے نبی ا� ظاہ بھی سمجھانا مفہوم معنی، مضمون، کا باری ہد ارشا پہنچاتا، نہیں الفاظ ص�ف کہ ہے ملسو هيلع هللا ىلصشاملعطا بھی اہلیت و استعداد کی اس ہے دیتا ف�ما جو نبی ہے۔ ہوتا شامل میں ف�ائض کے نبی بھی پہچانا کیفیات ملسو هيلع هللا ىلصبلکہ ملسو هيلع هللا ىلص

ہے۔ دیتا (23-05-08) ک�

کے ف�عون ایک ہ� میں چاہیے۔ نفس مارنا اسے چاہیے ک�نا تدارک کا اس ک�یں، اظہار کا اس کہ نہیں طاقت میں ہم بس ہے -07-12) ف�عون04)

کے ف�قہ ک�نے حاصل کا دنیا ہل ما اور شہ�ت ذاتی ابتداء کی سب سے میں ان ہے نہیں تحت کے ض�ورت دینی کسی ابتداء کی ف�قہ کسیلگے۔ چلنے پیچھے کے اس لوگ اور گیا بن مبتداء کا اس وہ پھ� دیا۔ چھوڑ شوشہ نیا ایک نے کسی (12-06-14)لیے۔

رائے اپنی وہ پھ� ہے نہیں راہ مستند دوس�ی کوئی تو ہے بھٹکتا سے راہ کی اسلام کوئی جب ہیں میں انسانوں ف�قے ہیں نہیں میں اسلام ف�قےگناہوں، اپنے کوئی بھی جب ہے۔۔ اسلام وہ ہے راستہ جو سے ط�ف کی رسول کے اللہ اور اللہ ہے۔ لیتا ک� اختیار راہ ایک ملسو هيلع هللا ىلصسے

ہے۔ لیتا ک� اختیار راہ کی ف�قے باطل کسی نہ کسی تو ہے بھٹکتا سے وجہ کی (11-01-13)بداعمالیوں

اختلافات )ف�وعی ہیں۔ ٹھیک سب یہ ک� رہ اندر کے حدود ش�عی اختلاف۔ میں تاویل و ( 19-07-11تعبی�

بڑا فساد سے سب ہے ہوتا فساد کا ط�ح تو دو ہے آاتا فساد میں عقیدے جب لے۔ اپنا نظ�یات غلط جائے آا کمزوری میں ایمان کا، عقیدہ ہے فسادہے۔ لگتا ک�نے فخ� پ� ب�ائی آادمی ہے جاتا آا فساد میں اعمال اا یقین

(12-12-21)

کے اللہ اور حکم کے اللہ رائے کی اس اور ہے چاہتا ک�نا اصلاح سے رائے اپنی مطابق کے خیال اپنے یا سے ط�یقے اپنے شخص جواپنی نے لوگوں ہے؟ کیا سبب بنیادی کا فساد ہے۔ ک�تی پیدا فساد ایک رائے وہ ہ� تو ہے ہوتی خلاف کے مبارک رائے کی ملسو هيلع هللا ىلصنبی

دیا۔ ) چھوڑ ف�مائے، عطا نے ک�یم نبی جو کو ضابطوں ان اور الہی ارشاد ار ہے دیا ک� ش�وع عمل پ� رائے ناقص اور عقل ملسو هيلع هللا ىلصمحدود05-02-18)

کام وہ ہ� اور ح�کت وہ ہ� جملہ، وہ ہ� ہے۔ بنتا سبب کا فساد وہ جائے کی ناف�مانی کی رسول کے اللہ اور اللہ میں جس کام وہ ملسو هيلع هللا ىلصہ�ہے۔ بڑا کوئی ہے چھوٹا کوئی ہے انگارہ کا آاگ ہے۔ سبب کا فسد گناہ ہے۔ ہوتا ش�عیت خلاف ہے پھیلتا فساد سے (10-07-15)جس

: فساد تو چھینے حقوق یہ حق۔ کا رکھنے عقیدہ دوس�ا حق، کا رہنے زندہ جائیں دیے نہ اسے وہ ہیں دیے کو انسان نے هللا جو حقوق وہگا۔ ہو (15-05-09)قائم

استعداد ( فط�ی راستہ ) کا ب�ائی کہ ہے ہوتی استعداد میں اس کہ ہے ہوتی یہ اصول عمومی استعداد فط�ی ہوتی۔ نہیں استعداد کی نیکی کوئی استعداد فط�یہیں۔ موجود میں اس وہ چاہیں چیزیں جو لیے کے اس ہے سکتا اپنا بھی کا بھلائی اور ہے سکتا اپنا (17۔06۔12)بھی

وسائل۔ فقی� کے ک�نے پوری ض�وریات نہ ہے مکان نہ کہ دست، (22-06-12)تہی

Page 43: Tassuaf in Islam (Spirituality): Some definitions

43

کامیابی۔ فلاح میں شعبہ ہ� پ� طور کلی ہو، کامیابی سے پہلو ہ� جو ہے جاتا کہا کو کامیابی ایسی (26-09-14)فلاح

ہی فنا اتنا ہو، ک�تا مجاہدہ میں اس ہو ک�تا ش�عیت ہع اتبا شیخ سے محنت جس اور جاںفشانی جس خلوص جس کہ ہے یہ م�اد سے شیخ فی فناجائے۔ ) اپنایا ک� لے کو عمل ایک ایک جائے کی سے خلوص ط�ح اسئ محنت ہی اتنی (19-06-14مجاہدہ

کہ ہے کیفیت ایک ال�سول فی فنا ہے۔ ہوتا سے گی�ائی اور گہ�ائی کی اتباع تعلق کا ان ہے بات اور قلبی کیفیات ہے بات اور ملسو هيلع هللا ىلصاتباعفی فنا کا۔ رسالت اتباع ہے جاتا ہو پیدا جذبہ ایک میں اس ہیں ہوتے نصیب کو روح پنہائی رسالت تجلیات و ملسو هيلع هللا ىلصانورات ملسو هيلع هللا ىلص

صفات باری، تجلیات قلب کا اس ہے م�اد سے اللہ فی فنا ہے۔ نہیں دروازہ کوئی اور ہے ہوتی نصیب اللہ فی فنا ہی سے ملسو هيلع هللا ىلصال�سولاتباع کے ک�یم نبی میں، اطاعت کی اللہ ہے جاتا ہو مضبوط اور وہ اور جائے بن مہبط کا ان ہیں تجلیات صفاتی جو کی ملسو هيلع هللا ىلصباری

ہے۔ ہوتی نصیب قوت اور (02-06-15)میں

ہیں۔ )فیض ہوتے نصیب سے توجہ کی شیخ کو قلب کے سالک جو سلوک ہل مناز و کیفیات وہ ب�کات وہ ہے ہوتا م�اد سے (08۔04۔12فیض

ہے۔ جاتی کی حاصل سے هللا اہل جو ہے ت�بیت روحانی وہ م�اد سے فیض

ہیں۔ زندگی کی روح یہ کے۔ شیخ ہیں، نبوی ہت ب�کا (19-07-11 )ملسو هيلع هللا ىلصفیض،

( کا۔ سلوک ہل مناز و مقامات سلوک، ہج مدار کا، قلبی ہت کیفایا ہے نام (08۔04۔12فیض

جاتا کہا فیض اسے تو پہنچے فائدہ کا سنوارنے آاخ�ت سے کسی کو، کسی کہ ہے مخصوص اا اصطلاح لیکن ہیں کہتے کو فائدے فیضاللہ میں ک�دار جو کیفیت وہ ہے۔ جاتا کہا فیض اسے تو سدھ�ے آاخ�ت اا نتیجت سدھ�ے ایمان کا اس سے جس پہنچے ب�کات ایسی ہے۔

دے۔ ک� پیدا نیکی اور رضا (12-05-15)کی

ہے۔ قب� قب� وہ گئی مل جگہ جو بعد کے م�نے جسے م�اد سے (18-07-14)قب�

آان ایک ق� چاہیے ف�یکونسی ایک لیے کے سننے یہ ہے رہا ہو سے ان اظہار کا جن ہے مفہوم وہ یہ ۔ نہیں ا،ب،ج یہ نہیں نام کا سیاہی اس آان ق�ک�۔ لا ایمان ہے ہوتا پیوست بندہ سے نبی جب ہے ہوتی نصیب یہ چاہیے، (02-09-11 )ملسو هيلع هللا ىلصکیفیت

خاص ایک میں آان ق� ہے۔ رہا جا دیا کو آاپ حکم کا آان ق� ہت تلاو بھی پھ� ہیں امام بھی کے آان ق� ہم مفاہی و معنی ملسو هيلع هللا ىلصآاپ ملسو هيلع هللا ىلص( ہے۔ ہوتا میں ہونے کلام ہم سے هللا جو ہے ہوتا نصیب لذت و کی~ وہ اور ہے کلام ذاتی کا هللا یہ کہ ہے (08-06-08بات

( ہے۔ رہنمائی کی لوگوں ہے، مستقیم ہط ص�ا ہے، ہدایت موضوع کا آان (27-08-11ق�

ہ�ے���، م�ت� áے���،ع�ظ�������ہ غ�دلہ�ے���،ع�ز�ت� ہ�ے���، ض����اف� م��ڑادات�� وڑسے��� ب��� وڑہ�ے��� ب��� ح�ک�م �ڑ ہ ا اسک��� وڑہ�ے��� ب��� سڑای�Kا وڑہ�ے��� ب��� ی�ںہ�ے��� ہ� ن�� ات ت� ک��� م�ح�ض� ات ت� ہک��� ی��لیے۔ ) کے انسانیت ساری ہے بتاتی ط�یقہ صحیح کا ک�نے کے کام ہ� ہے ک�تی ختم کو ظلم اور ہے (09-07-10حفاظت

مت�شح عظمت کی اس میں کلام ذاتی کے اللہ ہے۔ ہوتا عکس کا شخصیت ذات، طبعیت، ہے ہوتا دار آائینہ کا کیفیات کی متکلم کلامجائے۔ ) ہو روشن دل جائے کھل سینہ جب ہے ہوتا آاسان جب عمل پ� کتاب گی۔ ہو میں آان ق� وہ گی ہو جو زیادہ سے سب گی؟ ہو نہیں

15-02-08)

کہ ہیں ک�تے کوشش لوگ ( scientificallyبعض کوئی ) کو سائنس بلکہ ک�نا نہیں ثابت سے سائنس اسے ک�یں، ثابت کو آان ق� اسےحوالے کسی کو آان ق� ہے۔ رہی بھٹک سائنس ورنہ گا ہو حق تو ہے کہتا آان ق� گا۔ ملے سے آان ق� حق وہ تو ہے حق جو ہے ملتی بات ایسی

ہے۔ ض�وری حوالہ کا آان ق� لیے کے ک�نے ثابت سچ کو چیز کسی بلکہ ک�نا نہیں ثابت (26-10-05)سے

کی ک�یم اللہ دو چھوڑ پی�وی کی خواہشات کہ ہے یہ زور سارا کا ک�یم آان ق� ہے بات عجیب بھی یہایسے ف�مایا گی، جاۓ ہو پوری خواہش وہ پڑھو وظیفہ وہ ہیں، لیتے بنا ذریعہ کو ک�یم آان ق� کےلیے تکمیل کی خوایشات ہم ک�و، اطاعتپڑھتے کےلیے سمجھنے کےلیے، ک�نے حاصل نصیحت جو لیے کے لوگوں ان ہے دیا ک� آاسان کو ک�یم آان ق� آاتی۔ نہیں سمجھ کو لوگوںاستعداد اپنی کو آادمی عام مطابق، کے حثیت اپنی کو عالم ہے، آاتی سمجھ کو بندے ہ� ہے۔ دیتا رکھ کے کھول سینہ لیے کے ان ہیں،

ک�و۔ اطاعت کی رسول کے ک�یم اللہ اور ک�یم اللہ دو چھوڑ کو خواہشات کہ ہے یہ ماحاصل کا ک�یم آان ق� سارے مطابق۔ )ملسو هيلع هللا ىلصکے(18۔10۔16

آان ق� تلاوت دیکھیے

Page 44: Tassuaf in Islam (Spirituality): Some definitions

44

موضوع کا آان حصول۔ ق� کا تعلق سے هللا اور معارفت کی هللا کا (24-01-11) بندے

الہی میں، ق�ب میدان کے قیامت میں، حالات کے عقبہ میں، منازل کی جو آاخ�ت ہیں لوگ وہ نصیب خوش یلی اع سے سب میں بارگاہ کی ک�یم اللہکوشش ساری جی جن ہیں بناتے منزل اپنی کو الہی نے ق�ب ک�یم اللہ لیے کے اس اب ہے ہوتا پانا کو ق�ب کے اس اور رضا کی ک�یم اللہ

) راہ ) اس یہ ہے یہ ہوتا اا عموم ہے ض�وری انتہائی وہ لیے اس ہے ف�مائی بحث زیادہ پ� قاعدہ پہلے ۔ میں علق سورۃ ہیں بتاۓ ط�یقے تین ) ق�) ا۔دوسڑیش�5 دوڑڑہ��ت� سے��� و �رم�اب��� اق��� ی�� کے��� رت��م ک���� اوڑال�لہ سے��� �رم�ائ��ی اق�� ی�� ی ک���� رت��م ک���� ال�لہ ہ�ے��� ق� لیش�5 ہ� K�ی�ں۔ن� ہ� بÎêی�ے����� د ہ وچ ب��� م ک���� �راسی��Kز م�ساق�� کے��� س�لوک�7 " اس " زندگی ہے، سجدہ وہ ہے مقام جو ت� ق�یب کے ک�یم اللہ اور حالت یلی اع سے سب میں عبادات اور الہی اطاعت ۔ وسجد کی اس ہےق� ) ش���ڑیش�5 ی� ی�� رو۔ ک���� �دہ اہ� م�خ������� وڑا K�ب� وڑا K�ب� سے��� وڑیم�ح�������ب�ت� K�ب� اط، ت� وڑیاح�ت� K�ب� وڑیط�لت K�ب� لوص، وڑےح�� K�ب� ہ��و�، رت�ے��� ک���� دہ س�خ������� ہ��م�ہوق��ت� وی��ا گ���� ر�اڑو ط�زچگ����ہوش( کے انسان کہ ہے آاتی سمجھ یوں بات ہے۔ سنگ�یزہ کا یہاں تو سالک و صوفی نہیں منزل آاخ�ی منزل کوئی میں سلوک راہ وقت�ب

منزل کی اس تک موت لیک� سے ف�مائی۔ سنبھالنے بس� نے ک�یم نبی جیسی ہے گذارنی نارمل زندگی اسے چاہیے، ہونا الہی ملسو هيلع هللا ىلصق�ب(06۔03۔16)

" ایک" ہے ق�یب زیادہ بھی سے رگ شہ ( اللہ ڑگ ) ی�ز� ھز K�ت ش�وال س�کت�ی۔ ا ح� ک�ی ں ی� ہ� ن�� ان/ ت� í�ب ہ�ے س�کت�ی ا ح� ک�ی م�حشوس ت� ب� ف� ک�ی� اوڑ ہ�ے ت� ب� ف� ک�ی� ) کی ) کاف� تو اللہ جواب ہے؟ ض�ورت کیا کی جانے پاس ض�ورت؟ کے کیا کی نبی اسے پھ� تو ہے ق�یب بھی سے رگ ملسو هيلع هللا ىلصشہ

لیے کے بنانے آائینہ اسے ہے جو دل اپنا ک�یں۔ تلاش کہ ہے گیا ہو گم اللہ کوئی جاتے نہیں ک�نے تلاش اللہ میں خدمت کی ملسو هيلع هللا ىلصنبیحس ہیں بھی اندھے جو ہم ہے اللہ وہ کہ ہو محسوس کیسے ہمیں ہے۔ ایک ہے اللہ کہ سکے ہو خب� بھی مجھے ہے تو اللہ کہ ہیں جاتے

اللہ ہم کہ چاہیے محنت ہماری پ� اس پھ� ہے۔ ملتا سے نبی جو ایمان نور ہے وہ اور چاہیے زندگی ہمیں پہلے تو نہیں؟ کوئی ملسو هيلع هللا ىلصبھیکو ک�یم اللہ وہاں کہ جاتے نہیں لیے اس پاس کے بزرگوں ہے۔ اللہ کہ سکے ک� محسوس بھی دل ہمارا کہ ک�یں صاف کو دل کے ک� اللہکا اللہ ہوتا۔ نہیں ایسا نہیں، کوئی اللہ تو وہاں ہیں ہم جہاں تو جائیں نہ وہاں ہے جاتی ہو ملاقات تو ہیں جاتے جب ہے رکھا بیٹھا نے انھوں

استفادہ سے روشنی کی سورج اور ہے بات اور ہے ہوا نکلا سورج اب ہے۔ بات الگ ک�نا محسوس ق�یب کو اللہ اور ہے بات اور ہونا ق�یببندہ لیے کے بنانے آانکھ یہ تو ہے۔ پڑتا ف�ق کیا اسے جائے ڈوب یا نکلے سورج تو گی ہوں نہیں آانکھیں چاہیں۔ آانکھیں لیے کے ک�نے

یا پاس کے بزرگوں میں تلاش کی نعمت اس اور ہے ملتی نظ� اور آانکھ کو قلب سے ایمان نور ہے جاتا میں خدمت کی ملسو هيلع هللا ىلصنبیکو اللہ اسے کہ ہیں ک�تے صاف کو دل اللہ اہل ہے۔ جاتی کھل آانکھ کی دل ہے جاتی بن نگاہ ک� جا وہاں ہے جاتا پاس کے مشائخ

اسے جائے آا میں اس استعداد کی ک�نے کو feelمحسوس اللہ ہے۔ ق�یب زیادہ سے ذات می�ی اور ہے پاس می�ے ہے اللہ کہ لگے ہونےسکیں نہ دیکھ سکیں ک� محسوس کو باری جمال ہم کہ ہیں رہے بنا استعداد اپنی ہم کہ چاہیے ہونا یہ جملہ ہے۔ جاہلانہ جملہ یہ ک�نا تلاش

سکیں۔ ک� تو محسوس (16-06-14)تو

اور ہیں ہوتے پیش سب ڈاکو چور، مشی�، ملازم، میں دربار کے بادشاہ ط�ح جس م�اد؟ سے الہی ق�ب پھ� ہے ق�یب کے ذرہ ہ� اللہ جب ) وہ ) کہ ہے ہی یہ الہی ق�ب بھی یہاں ہے۔ حالت مختل~ بلکل سے اعتبار کے کیفیت لیکن ق�یب، کے بادشاہ سب سے لحاظ کے فاصلہ

محبت سے ط�ف کی شانہ و جل اللہ ک� بڑھ سے اس بلکہ ساتھ کے پسند و رضا کی شانہ و جل اللہ جو جائے ہو حاصل نذدیکی و تق�بہو۔ (0261-1988)نصیب

متوجہ میں ذک� کے هللا لیے اس سکتا ہو نہیں متوجہ ط�ف دو قلب جائے کی نہ ہی توجہ ط�ف کی الورید،وسوسے حب من علیہ اق�ب ونحنجائے۔ (18-07-11)ہو

گی۔ آائے نہ کام نسبت ص�ف ہے ہوتا نصیب سے عمل کہ جو ہے الہی ہب ق� مقصود (18-07-11)اصل

ک�نا پیدا اسے ہے، ت� ق�یب کے ذرے ہ� کہ ہے کو خالقیت کی اس اور طاقت قدرت کی اس تو ق�ب ایک ہیں انداز مختل~ کے الہی ق�باس کاف� یا ہے مامن ہیں، کام کے اس سب یہ ک�نا پیدا چیزیں اگلی سے اث�ات کے ان آاگے رکھنا، قائم اسے ک�نا پیدا خصوصیات میں اس

ت� ق�یب سے سب یہ کے ہے۔ ک�یم کے اللہ اعظم وزی� بندہ فلان ہے، ہوتا تعلق م�اد سے جس ہے ہوتا ق�ب ایک ہے۔ کا خالقیت ہے ق�ب ) ہے۔ ) جاتا ک�ایا اق�بیت م�اقبہ کا اس میں تصوف اور ہے ہوتا نصیب پ� ایمان نور ق�ب یہ ہے، (27۔10۔16)ق�یب

یی اول ق�ون دیکھیے ق�ون خی�

صارفہ ہہ تو ق�ین آائے بات کی دوس�ے میں کلام "referیعنی ۔ " ف�مایا نے انہوں کہ ہے جاتا (13-06-13)کیا

قلبی ہت ( قساو هللا ) ذک� ہت کث� ہیں ضد کی دوس�ے^ ایک^ خشیت^ اور قساوت^ الہی ہ� ذک خشیت^ علاج اور قلب^ سخت^ قلبی ہت قساو غفلت، سے هللا^( ہے۔ ک�تا پیدا ( 18-07-11خشیت

ہے۔ قسم گواہ پ� بات ہ� هللا ص�ف نہیں درست کھانا قسم کی کسی علاوہ کے اهللا لیے اس ہے گواہ پ� بات اس وہ کہ ہے مطلب کا ) قسم

Page 45: Tassuaf in Islam (Spirituality): Some definitions

45

09-04-05)

قسم سو ہے کا باری ہت ذا ص�ف خاصہ یہ اور ہے گواہ پ� فعل ارادہ، نیت، می�ی بھی وہ ہوں رہا کھا قسم میں کی کہ ہے ہوتا مطلب کا قسمچاہیے۔ اٹھانی کی اللہ (25-06-12)ص�ف

مب�م تقدی� قضائے دیکھیے

معلق تقدی� قضائے دیکھیے

ہیں۔ قلب کہتے قلب جسے ہے ربانی لطیفہ کا ام� عالم میں دل اس ط�ح اسی ہے روح میں جسم ط�ح جس

(10-04-02)

کا ک�نے اصول کو الہی کلام یعنی ہوا نازل پ� قلب لطیفہ کے آاپ قلبک، علی ہے، ف�ماتا ک�یم آان ق� تو ہے ہ�تا نازل آان ق� جب ملسو هيلع هللا ىلصلیکنقلب( toolالہ ) لطیفہ ہی یہ بھی کا یء انبیا ہے، جو قلب لطیفہ ہی یہ ہیں نہیں ذرائعے دوس�ے کے علم وصول یعنی آانکھ نہ ہے کان نہ

. چاہیے۔ قلب یعنی الہ ہی یہ لیے کے ہونے مستفید سے اس اور ہے ت�ین افضل سے کائنات عالی دماغ کا حضور ورنہ ہے ک�تا -13)ملسو هيلع هللا ىلصحاصل10-06)

یہ کی شیطان پھی اور سے کفار یا سے یء انبیا یا ہے جاتی ہو مشابہت سے کسی نہ کسی کو دلوں کہ ہے شان کی اللہ عجیب بڑی یہساتھ کے ان بھی یہ کہ تا ک�ائے ادا سے منہ کے لوگوں الفاظ ہی وہ ہیں نکلے سے منہ کے کفار بڑے بڑے الفاظ جو کہ ہے رہتی کوشش

جائیں۔ ہو شامل ک� (02-06-13)جا

روح۔ و دماغ دیکھیے

سلیم دخل قلب میں اس کی آاخ�ت و دنیا چیز کوئی دوس�ی کہ ہو ایسا تعلق کا اس حضور کے اللہ یعنی ثابت محفوظ، سالم، ہیں کہتے سلیم قلبلیے، کی اللہ ہو سالم سے ط�ح ہ� وہ کہ ہے یہ سلیم قلب ک�لیں۔ سجدہ تو ملی ف�صت کہ ہو نہ یہ اور ہو نہ تعلق مش�وط سکے، ہو نہ انداز

ہے۔ ثانوی اہمیت کی چیزوں (24-07-14)باقی

و جاہ دنیاؤی اور ہے زیادہ طلب کی رضا کی اللہ میں جس ہے پاک سے ش�ک و کف� دل وہ ہے؟ دل سا کون پاک، سے ش�ک و کف�بھی سے دنیا ہو محبت بھی سے آاخ�ت کہ رکھتا نہیں اندر اپنے چیزیں دو میں وقت ایک دل انسانی ہے۔ نہیں یا ہے کم طلب کی جلالجاتا بن مقصد میں سلیم قلب گیا۔ ہو نصیب سلیم قلب اسے گیا رہ سالم دل کا اس ہوئیں نصیب نبوت ب�کات جسے ہو۔ ملسو هيلع هللا ىلصمحبت

پڑتی۔ چھوڑنی نہیں دنیا الہی، رضائے ہے

(15-03-13)

محیت ہب ہے۔ قل ناممکن ہے، ح�ام یہ دینا، بنا چیز اور ک� بدل اسے ہے بنائی نے اللہ چیز جو یعنی ہے ح�ام محیت ہب قل

(13-01-06)

منیب وقت قلب ہمہ جسے دل ایسا ہو، نصیب الہی احتزار سے جس ہیں کہتے کو دل اس منیب احساس قلب کا موجودگی کی ک�یم اللہعلوم سے، دلائل ہوتے۔ نہیں روشن ازخود یہ سے نبوت ب�کات ہے ہوتی نصیب الہی انابت ہے، پڑتا ک�نا تیار لیے کے انابت کو دل ملسو هيلع هللا ىلصرہے۔

کی ان ہے ک�تا تسلیم کو باتوں جن دماغ ہے۔ بات اور ماننا کا دل ہے بات اور ماننا کا دماغ ہے۔ ک�تی تسلیم عقل کی آاپ سے ظاہ�یوہ ہے جاتی ہو نف�ت بھی سے سننے نام کا ان ہیں جو چیزیں منع سے ان تو ہے پہنچتی میں دل بات جب ہے، ک�تا بھی ورزی خلاف

ہو۔ رسائی کی حق علوم جسے ہے وہ منیب قلب ک�تا، نہیں بہانے (07۔10۔16)حیلے

مانع قناعت میں الہی ہب ق� نہ نہیں منع ک�نا استفادہ سے مال حلال اپنے رکھو، نہ نظ� پ� اس چھینو نہ مال کا دوس�ے کہ ہے مطلب کا قناعتہے۔ حکم کا جس گا ک�ے شک� تو گا اٹھائے فائدہ (18-07-11)ہے۔

نور قندیل دیکھیے

شہونیہ /قوت قوت جذبے بنیادی دیکھیے

غضبیہ /قوت قوت جذبے بنیادی دیکھیے

Page 46: Tassuaf in Islam (Spirituality): Some definitions

46

نافذہ ک� قوت نہیں لیے اس ہم بھائی می�ے سکتے؟ نہیں کیوں ک� تو ہو، غلبہ کا دین کہ ہیں چاہتے ہم جب کہ چلے پتا کا کمزوری اپنی ہمیں اورکہ نافذہ سکتے قوت ہیں۔ نہیں اگاہ سے جدیدہ علوم ہم کہ ہے نہیں لیے نافذہ؟اس قوت ہے نہیں کیوں ہے۔ نہیں پاس ہمارے نافذہ قوت

پولیس کو کسی کے سن مبارکہ احادیث بناتی، نہیں مجسٹ�یٹ کو کسی ک� سن تفسی� وہ ہے۔ جدیدہ علوم وہ ہے زینہ جو کا پہنچنے تکبننا مفتی لیے کے بندے ہ� ؟ کون گا ک�ے یی مصطفو دین نفاذ تو ہے نہیں پاس کے آاپ نافذہ قوت ک�تے۔ نہیں بھ�تی افس� ملسو هيلع هللا ىلصکا

لیے کے بندے ہ� لیکن ہے، نہیں ( engineerبننا scientistض�وری کوئی ) ق�یب کے نافذہ قوت میں دنیا ورنہ ہے ض�وری بننا وغی�وہے۔ رہا کھا دھکے میں دنیا دین کا اللہ سے وجہ کی کمزوری اس ہماری آاج گا۔ جائے (11-08-06)نہیں

مسلمان قوم دیکھیے

دیکھنا۔ کامل سے حق نظ� کو (06-06-15)مخلاق

اور کتاب ئے آا نہ تبدیلی میں کتاب ئے آا تبدیلی میں ہوں۔زمانے نہ غلط باتیں یی بتا کی اس دے، ک� ادا حق کا موضوع ہو، پ� موضوع کسیہے۔ آان ق� ص�ف وہ اور ہو جواب حتمی کا سوالوں (24-01-11)سب

امثال تمثیلدیکھیے کث�ت

رہے ینبکذاب بول جھوٹ پ� ک�یم اللہ آاپ اللہ، معاذ چاہتا، ک�یم اللہ اگ� ہے، ف�ماتا ک�یم اللہ ہے، ف�ق ایک میں کذاب اور السلام ملسو هيلع هللا ىلصعلیہب�وت�، ب�� دی��ان/ ہ�ے���۔م�� ا و�لی�ک���ت� اولق� دہ ت� ھ��زب�� K�ت ک�ہ ہ�ے��� م��ڑاد ہ ی�� سے��� بÎêی�ے����� د ر ک���� ر م�ہ���� ا۔دلی��Kز ب>�ت� د ر ک���� ر م�ہ���� دلی��Kز ا�تKملسو هيلع هللا ىلصکے��� رت��م، ک���� ال�لہ و �ی�ںب��� ہ�

تو قادیانی م�زا ہے، ملتا میں حالات کے ان ہیں گذرے پہلے جو پھل 1906کذاب نے اس جو پ� نام کے وحی نے اس ہوا، فوت میںھوک�لی، ںک���� ی� ی�ای�� ی ںل�گ���ت�ی۔اسک���� ی� ہ� ن�� ت�ھی یی�ات� ک���� ا�دمی � ل��ک��ھے�������� ھے������� ز* K�غ�امی� سی ک��� ہ�ے���، �ا ڑہ� لی�ک7 ی�Kاگ��� ک�ہ ہ�ے��� ا لت� K�ح ا ت� K�ب� و ب��� �ی�ں، یہ� ھوڑ* K�ی>�انج ھ��ز* ج�

ہے۔ رہی ٹپک دانائی سے بات ایک ایک کی آاپ ہیں۔ جاتی ہو تکی بے اور وزن بے (06۔08۔16)ملسو هيلع هللا ىلصبےاث�،

کے ک�امت ش�عیت لوگ کتنے اور سے وجہ کی اس کہ ہے یہ ک�امت بڑی سے اس اب ہے، پابند کا مطہ�ہ ش�عیت کتنا بندہ کہ ہے ہوتی یہ ک�امتنہیں۔ ک�امت کوئی آاگے سے اس ہوۓ، پ�وگ�ام) )پابند Episode 127الم�شد

الہی ہے۔ )عظمت ہوتا پی�وکار کا اس جو ہے ہوتا پزی� ظہور ہاتھ کے ولی جو ہے ہوتا معجزہ کا نبی اور ہے ہوتا لیے کے ملسو هيلع هللا ىلصمنوانے12-08-19)

کی حقیقی ک�امتولی سے ک�امت، رحمت دامن لوگ کتنے بچےاور سے الہی غضب لوگ کتنے سبب کے اس کہ ہے ہی یہ بھیہوئے۔ ) (05-08-06وابسطہ

معجزہ دیکھیے

اتبائے ک�دار لیے کے عمل اور ہو لیے کے الہی رضائے کہ ہے ش�ط خلوص ساتھ کے اللہ لیے کے نیت اور ہیں شامل دونوں عمل و نیت میں ک�دارکیا۔ نے اللہ رسول جیسے جائے کیا ط�ح اس کہ ہے۔ ش�ط ملسو هيلع هللا ىلصپیغمب� ملسو هيلع هللا ىلص

(12-09-07)

) ضائع ) ک�دار اپنا ہیں۔ ہوتی استوار پ� ان اگے چیزیں ساری باقی مال، کا اس ایک ک�دار ذات کی اس ایک ہیں چیزیں بنیادی دو کی انسانہیں۔ دیتی بنا کمینہ بھی کو نسلوں والی آانے کہ ہے ج�م بڑا اتنا یہ بلکہ ہے نہیں ج�م لیے اپنے ص�ف ک�نا اختیار کمینگی یا ک�نا گھٹیا یا ک�نا

(14-01-24)

ام، ال�ہ� ، ف� ش5 ک���وجدان

جانا آا نظ� کا ان ہیں پیچھے کے پ�دے جو چیزیں دینا، کھول کو پ�دے دینا، ہٹا کو حجابات یعنی دینا، کھول ہے ت�جمہ لفظی کا کش~کی ام�یکہ ک� بیٹھ یہاں ہے۔ یہ کش~ میں ش�عیت اصطلاح لینا، دیکھ کو روحوں لینا، دیکھ کو ف�شتوں ہوۓ بیٹھے میں عالم اس جیسےسکتا ہو بھی کو کاف� یہ نہیں، کش~ ہے مشاہدہ یہ سکیں، دیکھ بھی سے الات مادی لیں، دیکھ سے وی ٹی آاپ جیسے لینا دیکھ باتخلاف کے ش�عیت اگ� ہو، مطابق کے ش�عیت کہ ہے یہ ضابطہ الہیات۔ کش~ ہے م�اد سے کش~ اور ہے ہوتا کو مومن ص�ف کش~ ہے۔

نے ) اس گویا تو گا ک�ے ایسا اگ� کیونکہ ہے، نہیں مکل~ کا کش~ کے ایک کسی بندہ، دوس�ا کوئی ہے۔ رہا لگ دھوکا کو آاپ تو ہے ) ۔ ہے منصب کا نبی بتانا جائز نا و جائز ہ� کہ لیا مان نبی ملسو هيلع هللا ىلصاسے

کے ش�عیت وہ ہے رہی ہو القا میں دل کے آاپ بات جو کہ ہے یہ ش�ط بھی میں اس ہونا۔ القا میں دل چیز کوئی اللہ جانب من ہے ہوتا الہامنہیں۔ الہام ہے القا شیطانی پھ� تو ہے خلاف کے ش�عیت ہو، مطابق

Page 47: Tassuaf in Islam (Spirituality): Some definitions

47

جاتے گزر ک� رکھ نیچے کے پاؤں ہیں دیکھتے کو پتے ایک ہم ہیں، دیکھتے کو سائنٹسٹ ایک آاپ لینا۔ پا کو چیز کسی ہے ہوتا وجدان اورعلم مادی وجدان یہ کا اس ہے، وجدان کا اس یہ ہے۔ سکتی بن دوائی فلاں ہے، آامد کار بڑا تو یہ ہے کہتا ہے دیکھتا سائنٹسٹ ایک ہیں،

اور بدبو کی ب�ائی کو آاپ کہ ہے سے ک�دار تعلق کا اس ہیں۔ کہتے وجدان اسے تو جاۓ آا شعور اللہ جانب من کے علم بغی� اگ� ہے، سےsmell( ( پ�وگ�ام الم�شد جائیں۔ بچ سے اس آاپ اور جاۓ آا نظ� ظلمت کی ب�ائی جاۓ، Episode 42آا

)کف� ہے۔ دیتی چھوڑ ساتھ بھی عقل میں ب�ائی و (13-07-11کف�

کہتا نہیں یہ وہ ہے جاتی آا انا اپنی کی بندے اور ہے دیتا مٹا سے دل کو الہی عظمت کہ ہے خصوصیت عجیب ایک کی گناہ اور کی کف�اور جائے ٹل حق سے ط�ح کسی کہ ہیں ک�تے جھگڑا سے ط�یقے ناحق تو مانو وہ ہوں کہتا میں جو مانو می�ی ہے کہتا وہ مانو کی اللہ

ہے۔ ک�تا جھگڑا آادمی تو ہوتی نہیں دلیل جب ہیں اڑاتے مذاق

(13-12-20)

دل اگ� ہوتی۔ نہیں تسکین کو اس ہوتا نہیں مطمئین وہ جاۓ بن بھی بادشاہ کوئی لیک� سے آادمی کہ ہے یہ مسلئہ بڑا سے سب کا کف�( آاتیں۔ نہیں میں سمجھ کی اس حقیقتیں ہے، دیتا ک� اندھا کف� ہے، نہیں تعلق کوئی کا مسلمان اور پ�یشانی تو دے (06۔12۔15ساتھ

ہے۔ ) ک�تا مانی من بندہ ہے، قسم بدت�ین کی تکب� (24۔06۔16کف�

شک�۔ دیکھیے کف�۔ و اسلام دیکھیے،

نور دیکھیے

رد کا ض�وری کف� اتنا ہے ک�نا قبول کو اسلام ض�وری جتنا ہوتا، نہیں قبول اسلام کا اس تو ک�تا نہیں انکار کا کف� اور ہے ک�تا قبول اسلام شخص ایک۔ ہے انکار کا (21۔10۔16)کف�

یہود ہ� )کف دینا۔ ک� انکار ک� ک�،سمجھ جان کو آایات کی (25-03-11هللا

)کمال اپنانا۔ کو خوبیوں ہے ہوتا (20-06-08کمال

ع�فی ہت ہیں۔ کمالا ع�فی ہت کمالا یہ وغی�ہ دان زبان مق�ر، (17-07-11 )اچھا

ص�ف کیفیات علوم ظاہ�ی سارے کے ہیں theoryدنیا کیفیت پہنچاتے ہیں ہوتے میں درجے کے خب� علوم ساتے ہوتیں نہیں میں کسی کیفیاتتو اللہ الا الہ لا ہے کہتا جب نبی ہے۔ ک�تا عطا بھی کیفیت ساتھ کے اس ہے دیتا خب� جو نبی نہیں۔ میں درجے ملسو هيلع هللا ىلصکے ملسو هيلع هللا ىلص

اگ� ہے۔ نبوت عظمت یہ ہوتا۔ نہیں تیار لیے کے ماننے معبود کو کسی سواء کے اللہ پھ� کہ ہے جاتی آا کیفیت ایسی میں دل کے اسہوئیں۔ نہیں تو بند سے وہاں لو جائزہ اپنا تو آائیں نہیں (06-07-12)ملسو هيلع هللا ىلصکیفیات

) کیا ) کوئی بتائے کیا کوئی ہوں نہ نصیب تک جب وہ ہے۔ ت� نازک اور ت� حساس سے وغی�ہ غصہ بھوک، ظاہ�ی کیفیات باطنی، کیفیاتجائے چلا بھی وہ اپنا، بیٹھے دیکھے، میلا رونق تو ہو نہ ہی دل پاس کے کسی اگ� اور ہے پاتا بھی درد وہ ہے لاتا دل جو سمجھائے،

ہے۔ سکتا ک� کیا (08-08-04)کوئی

بجانا ( گانا کا ) اس لونڈی، تھا لایا ک� خ�ید مکہ کاف� حارث بن نظ� ط�ح جس بجانا گانا سے یہ اسلام کو لوگوں کہ تا ہو سے نظ� اس بجانا گاناگانا لیے کے تعیش ذہنی لیے، کے گزارنے وقت محض علاوہ کے اس ہے۔ کف� بجانا گانا یہ تو جائے بلایا ط�ف کی گم�اہی جائے، روکام�د، میں مجلس کی م�دوں میں، مجلس ایسی ہاں ہے۔ ضیائع کا وقت ہے ح�ام بھہ گانا اور ہیں ح�ام بھی ساز ہیں، ح�ام بھی مزامی� بجانا،بات نیک کوئی میں جس ہو، فائدہ کوئی انہیں سے جس ہے پڑھتی غزل ہے، پڑھتی نظم ہے، پڑھتی شع� اگ� عورت میں مجلس کی عورتوں

) ٹی ) درود جو ہاں ہمارے ۔ لیے کے عورتوں ص�ف سے، آارام ک� بیٹھ میں، لباس اپنے کے، ناچے بغی� نہیں پابندی کوئی پ� اس تو ہے ہوتی ) ط�ح ) اسی م�د میں مجلس کی م�دوں اور ہیں۔ نہیں جائز یہ ہیں جاتے پڑھائے پ� (a15-08-14)وی

^ دیکھیے ^ ل^^^حدی^ث^ ھ^و ل

رسول گستاخی ) وجہ ) ہو ملسو هيلع هللا ىلص خارج سنت سے زندگی ہماری ہیں ک�تے ہم گستاخی پہلے کہ لیے اس ؟ ہیں ک�تے کیوں گستاخی لوگ میں شان کی ملسو هيلع هللا ىلصنبی

۔ ہیں جیتے سے پسند اپنی یی، (28-05-10)گ

اہل لوگ کے خاندان لوگ، کے گھ� کے آاپ ہج، ازوا کی آاپ ہہ، صحاب کے آاپ کو متعلقین کے ملسو هيلع هللا ىلصنبی ملسو هيلع هللا ىلص ملسو هيلع هللا ىلص ملسو هيلع هللا ىلصط�ح اسی گی۔ ہو کی گستاخی میں بارگاہ کی نبی جو گی ہو وہ سزا کی اس گی جائے کی گستاخی یا توہین کی جس ملسو هيلع هللا ىلصبیت

Page 48: Tassuaf in Islam (Spirituality): Some definitions

48

اء د� ای�� سے ط�زچ ای��ک7 ھی ت� ہ ی�� ا ک�ری�� ہ ی�� ی�Kزوا ک�ی ون ب� Wس�ی ملسو هيلع هللا ىلصک�ی Kت ا� اوڑ ہ�ے علق� م�ی� وڑملسو هيلع هللا ىلصسے ح�ض� س�ب�ت� ای��ک7 ای��ک7 و ب�� ے Pات ح� کھا دی��ہے۔ (31-05-13)ملسو هيلع هللا ىلصنبی

کبھی کہ ہے یہ کام کا ک�نے زندگی ساری اور کام ض�وری سے سب عبادت، بڑی سے حاصل،سب کا عبادتوں تمام بعد کے لانے ایمانکوئی میں رسالت بارگاہ بھی میں حال شکار ملسو هيلع هللا ىلصکسی کا جنوں ہے، جذبہ سا آازاد محبت دے۔ ہونے نہ گستاخی

) کون ) ضابطے اور حدود کو عاشق اس لیکن ہے بنتی سبب کا بدنامی کی معشوق کہ جو ہوتی، نہیں پ�وا کی قیود و حدود ہیں جاتے ہو۔۔۔ ہے جو عالی ہہ بارگا یہ لیکن ملسو هيلع هللا ىلصسمجھائے۔

جا این بایزید و جنید ائم می ک�دہ گم نفس ت� نازک ع�ش از آاسماں زی� ایست گاہ ادب ؎

کہ ) ہے کوشش یہ تک آاج سے ہمیشہ کی کاف� سکتا کھینچ نہیں آاہ ک� بیٹھ میں عالی ہہ بارگا بھی عاشق بڑا سے بڑے کوئی ملسو هيلع هللا ىلص۔۔۔( )گستاخی ہے۔ جاتا ہو ختم ہی رشتہ سارا ، ہیں دیتے ملا خنزی� میں دواؤں میں، کھانے لیے اس جائے، ہو میں رسالت -05ملسو هيلع هللا ىلصبارگاہ

07-22 ) ف�مائے( ) بیان میں کتاب اپنی خود نے ک�یم رب آاداب کے جس ہے ایسی بارگاہ ایک یہ پ� زمین روئے

اپنا گمان آانہ روز کو بندے ہ� ہے۔ ف�مایا منع نے ک�یم اللہ سے رکھنے گمان ب�ا گا۔ ک�ے کام یہ بندہ فلاں کہ رکھنا توقعہ یہ سے کسی ہے ہوتا گمانہے۔ ) ہوتی اصلاح سے ک�نے محاسبہ چاہیے رہنا ک�تے (19-06-14محاسبہ

سبب کا اس گم�اہی پیچھے کے گم�اہی اس لیکن ہے جاتا ہو گم�اہ دوس�ا ہے، پاتا ہدایت بندہ ایک سے واقعہ ہی ایک بھئی، ہیں مزاج اپنے اپنے کے لوگوںسبب کے فعل ذاتی کسی اپنے گم�اہ ہوتا، نہیں گم�اہ سے ک�امات کی اللہ اولیاء یا ہے ہوتا نہیں گم�اہ سے آان ق� ہے۔ ہوتا ک�داد کوئی اپنا کاہے، جاتا آا ف�ق میں نگاہ تو جائیں کھائی چیزیں بعض ہے۔ ہوتا اور کچھ واقعہ جبکہ ہے لگتا آانے نظ� اور کچھ اسے واقعہ وہ اور ہے ہوتاہے، جاتی بدل نگاہ اور بوجھ سوجھ اور ہے ہوتا اث� بھی کا گناہوں سے ط�ح اسی ہے لگتا آانے نظ� کچھ کا کچھ اسے تو ہے پیتا ش�اب

ہے۔ ) لیتا سمجھ مفہوم اور کچھ وہ اور ہے ہوتی اور (11-07-05بات

)گناہ ہو۔ ناراض ک�یم هللا سے جس بات یا کام (25-05-11وہ

ہوں۔ دار سمجھ اتنا ہوں دانشور بڑا اتنا میں ہے، جاتی آا بڑائی اپنی ہے ک�تا ہوئے ک�تے عمل پ� رائے اپنی بندہ گناہ ہ� ہے ک�تا پیدا تکب� گناہ ہ�ک�تا۔ ) نہیں قبول اسے تو ہے آاتا حق (15-02-13جب

وق� دونکے���ح�ق� ت� ںب�� ی� م�� اد ال�عت وق� ی��اح�ق� ڑش�و�لهللاملسو هيلع هللا ىلصکے��� ی��ا ہ�ے��� اڑی��ا م�� وق� ح�ق� هللاکے��� هللا، وق� ہ�ے���،ح�ق� ی لف��� ی�� یج�ق� دوسڑےک���� اہ ت� گ��� �ڑ ہہے۔ (24-04-08)مارتا

ہ�ے���، ی ونک���� ب� یہ��سی� ی��ز* ہ�ت� �ین� �رم�ائ� اق��� ی�� و ب��� ہ��و� ت�ھی ھوی�*ا K�ج ک�ہ ہ�ے��� ہ��و�ی��ا �رم�ائ��ی اق�� ی�� ی هللاوڑڑش�و�لملسو هيلع هللا ىلصک���� اہ ت� گ��� ک�ہ ہ�ے��� ںہ��و�ی��ا ی� ہ� ن�� ھوی�*ا K�ج بھی ک��� اہ ت� گ���ہیں۔ کبی�ہ گناہ سب سے نظ� (11-11-11)اس

ہے۔ ) آائی وعید کی عذاب پ� جن ہیں گناہ وہ کبی�ہ ہہ (27۔06۔08گنا

کہتا نہیں یہ وہ ہے جاتی آا انا اپنی کی بندے اور ہے دیتا مٹا سے دل کو الہی عظمت کہ ہے خصوصیت عجیب ایک کی گناہ اور کی کف�اور جائے ٹل حق سے ط�ح کسی کہ ہیں ک�تے جھگڑا سے ط�یقے ناحق تو مانو وہ ہوں کہتا میں جو مانو می�ی ہے کہتا وہ مانو کی اللہ

ہے۔ ک�تا جھگڑا آادمی تو ہوتی نہیں دلیل جب ہیں اڑاتے مذاق

(13-12-20)

چاہنیں پناہ سے اللہ اور چاہیے ک�نا ذک� کا اللہ وہاں تو ہو اندیشہ کا پھنسنے میں گناہ جہاں موقعہ ایسا کوئی اگ� کہ ہیں ف�ماتے تفسی� علماءہیں۔ ) دیتے بنا اسباب کے بچنے ک�یم اللہ تو (24-01-14چاہیے

سے اس اللہ چکا ہو جو دے پناہ سے اس اللہ ہیں سمجھتے ب�ا کو گناہ میں دل جائے بچا سے گناہ کہ ہیں سوچتے ہم پ� طور دماغی ) میں ) آاخ�ت کہ ہو رہا دیکھ ہو رہا سمجھ یہ بندہ اور جائے آا میں نگاہوں بھی اج� اخ�وی کا اس ساتھ کے اس لیکن آامین ف�مائے معاف

ہے۔ جاتا بن سبب بڑا بہت کا بچنے تو ہے رہا ہو کیا کا اس

(14-03-02)

) دل ) تو جائے ہو قبول توبہ چاہتا۔ نہیں دل کو ک�نے گناہ پھ� کہ ہے جاتی ہو کیفیت یہ کی دل پھ� تو ہیں یہ آاثار جائیں ہو معاف گناہ ) ک�تا۔ ) نہیں ب�داشت گناہ پھ� ط�ح کی جگہ کی جلنے یا زخم ہے جاتا ہو حساس

Page 49: Tassuaf in Islam (Spirituality): Some definitions

49

(14-07-22)

ک�نی توبہ میں ف�صت اول جائے، نکل نہ دم کے توبہ بغی� کہیں کہ ہے کا بات اس ڈر چاہیے ڈرنا سے ک�نے نہ توبہ ہے نہیں کی گناہوں باتگیا۔ ) ہو سو گیا ہو جو (09-01-04چاہیے

( ہے۔ جاتا اٹھ سے بندے یقین کا آاخ�ت سے اس کہ ہے یہ ہی فلسفہ کا (27۔11۔15گناہ

تش�یح یہ کی بھی گناہ بندہ جو ہے، ک�تا کف� بھی بندہ جو ہے، کی خوبصورت بہت نے ک�یم آان کہ ق� نہیں یہ ص�ف یہ وہ ہے، ک�تا گناہاور ہے ک�تا متاث� کو دنیا پوری ہے پھیلتا یہ نہیں ہے، محدود تک ذات لیا، ک� گناہ ایک نے ہ�ے���، اس ف�یالاڑص� ق��ساد ہ �ی�ںی�� ہ� �رم�ات�ے��� ق�� رت��م ک���� ال�لہ

اور نیکی ہے۔ )کیونکہ آافاقی اث� کا دونوں (01۔04۔16گناہ

/ گناہ نجاست دیکھیے

نبوت دیکھیے

شعور شعور لا دیکھیے

عمل کیں لائحہ وابستہ توقعات سے جس یا جائے ڈرا سے جس رہتی نہیں باقی ہستی ایسی کوئی میں نظ� کی اس تو ہے ہوتی نصیب باری معیت جبنیکی کی ان پ� ب�ائی کہ ہیں ک�تے اتنی اور ہیں ک�تے سے خلوص ہیں ک�تے محنت لوگ والے ک�نے اللہ اللہ تو ہے ہوتا امن جب جائیں۔داری ذمہ اپنی لیے کے سوارنے کو گلشن اس کے اللہ بھائی می�ے لیے اس ہے۔ جاتا ہو نصیب امن بھی کو کاف�وں اور ہے جاتی آا غالببھی اتنی سے ہم اور لے اٹھا عذاب اور مصیبتیں سے پ� زمین روئے اللہ کہ ک�یں محنت اتنی ہم تو دے توفیق ہمیں اللہ لیے، کے ک�نے پوری

ہے جاتی پڑ اتنی داری ذمہ تو جائے ہو نصیب ہے مح�ومی بڑی تو ہو نہ نصیب کہ ہے شعبہ ایسا ذک� یہ جائے۔ بچ عزیز وطن کہ رہی ہو نہیںکا حالات تو گیا۔ پھنس تو تو ک�ے نہ پوری داری زمہ گیا، مارا تو بھاگے کے چھوڑ ہے، سکتا بھاگ نہ ہے سکتا نکل سے اس بندہ نہ کہ

جائیں۔ ) ہو درست حالات کہ جائے کی اتنی محنت بجائے کے ک�نے (11-08-05شکوہ

چاہیں لباس ہونی باتیں تین میں ہو ١لباس ک�تا ست� ہو ٢۔ ک�تا حفاظت کی بدن سے لحاظ کے موسم رے، ٣۔ ک���� ب>�ب�ت� ونہ��و�ڑ� م�و�ڑ� ، اس�ت ۔م�ت�بھی۔ (21-01-11) سجے

اکاب� ہش مارنے ) ل�ز کو قطبی یی ہو غالب ندامت پ� السلام علیہ یی موس بھی پھ� مگ� نہیں ت�دد ہب موج لہذا ہوتی نہیں سے نفس چونکہ ل�زش کی اکاب� ) قطبی ب�اں مزید ہے سکتی ہو غلطی بش�یت بتقاضاے سے کاملین ہے۔ ک�تا غلطی ک� پڑ پیچھے کے نفس خواہش آادمی عام سے وجہ کی

تھا۔ نہیں بھی ارادہ کا مارنے تھے چاہتے روکنا سے ظلم (26-06-11)کو

آائے۔ )لطیفہ نہ میں قید کی بصارت و سمع جو ہیں کہتے کو شہ اس (31-10-14لطیفہ

گانے۔ لغو تاش، جیسے ہے ہوتا لغو وہ ہو ضائع کا وقت محض اور ہو بھی ہودگی بے میں کام (26-09-14)جس

سے گ اللہ ن� ( ح� کا) رسول کے اللہ اور اللہ تو ہو آائے نہیں باز سے کھانے سود جانا مارے میں مساجد جانا، مارے بچے قتل، میں ملسو هيلع هللا ىلصعدالتوںاور گی ہو رہی آا فوج پیچھے گے، ہوں آاگے آاگے رسول کا اللہ یا اللہ یا کہ سوچیں یہ ہم کیا اب ہے۔ جنگ اعلان ساتھ ملسو هيلع هللا ىلصتمھارے

ساتھ دماغ ہے، دیتا چھوڑ ساتھ دل ہے، پڑتی مار سے وجود ہے، پڑتی مار سے گھ� ہے ہوتی ہی ایسے جنگ کی اللہ نہیں گی؟ ہو جنگہیں ک�تے دراز سوال دست ہے، پڑتا ہونا ذلیل آاگے کے کاف�وں ساتھ کے یی دعو کے اسلام کہ ہے یہ رسوائی بڑی سے سب ہے، دیتا چھوڑبد تم پھ� ہے۔ جاتی ہو رسوائی میں زندگی شعبہ ہ� ہیں۔ دیتے پھینک ک� اتار کاف� جو ہیں سمجھتے فخ� پہننا کپڑے وہ ہم سے۔ کاف�وں

گی۔ ہو تباہی میں مقدر گی ہو ذلت کہ گی ہو ہی یہ تو جنگ کی اللہ ہیں۔ ک�تے جنگ اعلان رسول و اللہ سے جس ہو لوگ ملسو هيلع هللا ىلصت�ینبھی کو کاف� طفیل کے مومن ساتھ۔ کے رسول کے اللہ ساتھ، کے اللہ ک�ے وفا یہ اگ� کا، امن کے دنیا پوری ہے امین ملسو هيلع هللا ىلصمسلمان

ہے۔ ) ہوتا نصیب (04-08-06امن

^ ^ ل^^^حدی^ث^ ھ^و ان ل اور ہیں میں لحدیث لھو سارے وہ ہو آاتا نہ سامنے پہلو تعمی�ی کوئی سے پڑھنے کو جن افسانے وہ کہانیاں وہ قصے وہ لحدیث لھو ف�مایاکہ جائیں لکھے سے نیت اس اگ� ہے۔ کف� تو جائے کیا دور کو لوگوں سے اسلام کہ جائیں لکھے سے نیت اس اگ� ہیں۔ درجے دو کے

جس کہ لیے اس ہے، ح�ام لکھنا تو ہے نہیں پہلو کوئی کا بھلائی اگ� ان تو گا، ملے بھی پیسہ مجھے سے اس گی جائے ہو شہ�ت می�یکو انسانی نسل سے جس ہیں کہتے کو بات اس ہ� علم نہیں۔ پ� علم ہے، پ� جہالت بنیاد کی اس ہو نہ پہلو کوئی کا بہت�ی انسانی میں

ہے۔ جہالت نہیں علم وہ ہو نہ فائدہ کوئی کو انسانی نوح سے جس اور ہو۔ (a15-08-14)فائدہ

بجانا تدیکھیے گانا

Page 50: Tassuaf in Islam (Spirituality): Some definitions

50

^گ^ لیڈر پی^^چھ^ےل ک^^^^^ے ^س^^^^ ا وگ^^^^^ ل ^ ^ جب^ کو^ ^ ^ وگوں^ ل و^ہ^ ہ^^^^^^^ے ^وت^ا ^ ہ دم^ی ^ا آ بڑ^ا^^ جو ب^^ھ^ی ی کوئ تو^ ی، ^وئ ^ ہ م^^ت^وج^ہ ط�^^ف^^^^^ کی ^ ^ضور ح^ م^^خل^وق^^^^ کی ^ل^ہ ^ل ا ^ ^ ملسو هيلع هللا ىلصجب^ہونا کث�ت کی مسلمانوں اور کیا ش�وع ک�نا قبول نے مخلوق جب کو اک�م حضور ہے، منواتا بڑائی اپنی سے لوگوں تو ہیں جاتےدی نہیں دعوت کی جھکنے سامنے اپنے نے کیا نہیں مجبور پ� جھکنے سامنے اپنے نے حضور کو شخص کسی تو ہوئی ملسو هيلع هللا ىلصش�وعک�نی کی اللہ بھی مجھے اور ہے ک�نی کی اللہ بھی تمہیں عبادت بتانا، دین تمہیں ہے کام می�ا ہوں رسول کا اللہ میں ف�مایا ملسو هيلع هللا ىلصبلکہ

دیا۔ ک� واصل سے اللہ کو بندوں اور جاؤ۔ ہو بسجود س� کو اللہ بھی تم ہوں ہوتا بسجود س� کو اللہ بھی میں جاؤ ہو کھڑے ب�اب� می�ے تو ہےہو اکھٹے بندے چار پاس کے جس سکتا۔ ک� نہیں دار دنیا یا لیڈر دنیاؤی کوئی ہے سکتا ک� نبی سچا کا اللہ ص�ف کام ملسو هيلع هللا ىلصیہ

ہے۔ ) لیتا لگا پ� خدمت اپنی انہیں (10-01-14جائیں

القدر سکتا لیلة پا تو حصہ کچھ کا اس سہی نہ القدر لیلة ساری تو ک�ے کوشش کی ک�نے نزول میں دل اپنے سے هللا کتاب کو آان ق� بندہ کوئی اگ�( ہم۔ اک�ا صحابہ جیسے ہے جاتا بن نمونہ عملی کا آان ق� پھ�تا چلتا بندہ تو میں، القدر لیلة جیسی گا ہو نزول کا ب�کات ویسی اور -11ہے

08-23 )

کہ چلے کیسے پتا اسے گئے ہو معاف گناہ گئے ہو نصیب درجات کے آاخ�ت ہے کیا ہوتا اسے میں دنیا ہے ہوتی نصیب القدر لیلۃ جسےپچھلے کے اس کہ ہے یہ عطا بنیادی کی القدر لیلۃ ہے۔ نہیں دلیل کوئی مشاہدہ ہے دلیل کیا پاس کے اس ہے ہوئی نصیب قدر شب اسے

ائندہ کہ ہے یہ دلیل کہ قبولیت کی توبہ ہیں۔ جاتی آا نیکیاں کی مہینے ہزار ک� ہو معاف خطائیں ساری ہیں جاتے ہو معاف گناہ سارےکا زندگی کا اس اور ہونا نصیب کا چیز ایک نہیں۔ سوچتا کا پلٹنے ط�ف کی ب�ائی وہ پھ� ہے جاتا بدل دل ہے، جاتی ہو نف�ت سے گناہوں

ہے۔ بات کی مزے بڑے پھ� دیا ک� ش�وع جینا میں اس ائندہ اور لیا ک� جذب کو قدر شب ہیں۔ باتیں دو یہ جانا بن حصہ

(14-07-24)

بیٹھنا۔ مجالست میں (21-06-11)محفل

جھکنا مجاہد سامنے کے کسی سوا کے اللہ اور ہے رہتی خم میں بارگاہ کی ک�یم اللہ گ�دن کی جس ہے ف�د ایسا ایک کا انسانیت عالم مسلمانتو ہے مسلمان وہ جب ہے، ف�د ہی ایک ہیں۔ معنی ہم یہ مجاہد اور مسلمان ہیں الفاظ دو جو یہ سکتا۔ نہیں بھی سوچ ک�تا، نہیں گوارہ

ہیں۔ ) رہتی وق~ ہمیشہ قوتیں ساری کی اس لیے کے حق غلبہ اور ہے بھی (05-08-06مجاہد

ہے۔ مجاہدہ ک�نا کوشش پوری کی ک�نے عمل پ� ش�یعت مجاہدہ (02-07-11)اصل

ہے۔ بڑھتی ہی وہ ہو استعداد جو ہے۔ ک�تا ت�قی کی تکب� و بڑائی اپنی بھی مجاہدہ تو جائے بگڑ مزاج اگ� پ� طور (13-07-11)فط�ی

ہے عطا کی هللا ہے ملتا جو نہیں لیے کے وغی�ہ کش~ کسی ہو الہی رضائے مقصد چھوڑناکہ کو عادتوں ب�ی لیے، کے اصلاح اپنی ص�فدی۔ نے اس بھی توفیق کی مجاہدہ کے یی (14-07-11)حت

نہیں۔ ش�عی مجاہدہ ڈالنا میں مصیبت کو آاپ اپنے یا رہنا بھوکے ک�نا، کام ش�عی غی� کو، ک�نے عمل پ� ش�عیت ہیں کہتے مجاہدہ

مجاہدہ ا، یہ ت� گ��� ھ��ز*اہ��و� ںک���� ی� م�� دڑی��ا ں، ھل�ی� ز* K�ی� ح���� ست ن�� ، ل�µی�ے���� ل�گ��������ا دسدن/ ا، ل�ت� ل�گ��������ا لہ K�ح ت�ے��� سی ک��� ںک�ہ ی� ہ� میں۔ مجاہدہن�� لمحہ ہ� میں، پل پل ہےان ہے۔ گ�فتار میں انا اپنی وہ ہے کوئی جہاں ہے، جاری مقابلہ یہ میں لمحہ ہ� کے زندگی ہے، سامنے آامنے دنیا اور پیغمب� ملسو هيلع هللا ىلصاطاعت

کیا مجاہدہ لو۔ تھام کو رسالت دامان ک� ٹھک�ا کو سب اس انانیت یہ ف�یبیاں، دل یہ�نگینیاں، کہ ہے کہتا کو بات اس ک�یم آان ملسو هيلع هللا ىلصق�نے اک�م حضور جو ہے ک�نا وہ مجھے بلکہ ہوں، نہیں ٹگڑا میں ہے، نہیں انا می�ی میں اس ہے ک�نا کیسے ہے، ک�نا کب ہے، ملسو هيلع هللا ىلصک�نا

) ش�عیت ) جو کا دنیا کام وہ ہ� اب اک�م حضور ہے۔ دروازہ ایک ص�ف کا رضا کی ک�یم اللہ کیونکہ ہے؟ ک�نا کیوں ایسا ہے۔ ملسو هيلع هللا ىلصبتایازخمی ہاتھ سے، ہٹھانے کو پ�دے اس ک�تے، نہیں پ�وا ف�مایا ہے کیا مجاہدہ درمیان۔ کے ک�یم اللہ اور بندے ہے حجاب ایک وہ ہے باہ� سے

ف�مایا ہیں۔ حجابات سارے یہ گے، دیں تانے لوگ سے اس گا جاۓ ہو نقصان مالی سے اس گا، جاۓ لگ میں س� ک� گ� یہ گا، جاۓ ہوہیں۔ رکھتے نظ� پ� مقصد رہے ہوتا ہے ہوتا جو ک�تے۔ نہیں پ�وا کی چیزوں ان وہ ہے پیار سے مجھ (28۔06۔(A-16جنہیں

ک�نا۔ مجاورت کاج کام ، ک�نا بھال (21-06-11)دیکھ

جماعت مجدد اس ہے۔ ہوتا مجدد ایک کا صدی ہ� کہ ہے ف�مان کا حضور اور ہے ہوتی جماعت ایک ہوتا نہیں ف�د ایک کبھی ملسو هيلع هللا ىلصمجددکے زندگی سے وجہ کی جن ہیں ہوتے لوگ کے شعبہ ہ� کے زندگی میں جماعت اس اور ہے جاتا لیا کام کا دین تجدید دین، احیائے سے

ہے۔ آاتی تبدیلی مثبت میں شعبہ (19۔06۔12)ہ�

' مجذوب ہوتا ' میں م�اقبے کے بقا و فنا اا عموم ہے جاتا ہو خ�اب وردماغ ا ہے جاتا ہو مجذوب سالک تو یئیں جا رک پ� مقام ایک کسی اگ�م�اقبات

Page 51: Tassuaf in Islam (Spirituality): Some definitions

51

دے۔ چھوڑ پ� حال کے ان ب�ا نہ کہے بھلا نہ انہیں رہتا نہیں مکل~ کا ش�عیت (28-06-11) ہے

بنتی۔ )مجلس نہیں خب� نیکی ہے جاتی بن خب� ب�ائی ہ� جہاں اڈا، کا کلامی فحش میڈیا ہیں مجالیس ہماری سبب کا گم�اہی بیشت� -12ہماری10-05)

پیٹھ سے مجلس کی حضور جیسے ہے ہی ایسا تو ہیں ک�تے تہی پہلو سے ش�عیت ہوئی بتائی کی حضور ہم ملسو هيلع هللا ىلصجب ملسو هيلع هللا ىلصہے۔ ) لگتا ک�نے فخ� پ� ب�ائیوں وہ ہیں۔ لگتی ہونے معلوم ب�ی چیزیں بھلی اور ہے دیتا پھی� دل کے ان اللہ پھ� جائے۔ (19-10-12پھی�ی

دور سے گناہ قدر جس چاہیے۔ نہیں دیکھنا بھی ک� مڑ ط�ف کی بدکاروں ہے بات کی دور تو ک�نا اختیار مجلس کی بدکاروں کو بندےہے۔ ض�وری رہنا دور سے مجلس کی گناہگاروں قدر اسی ہے ض�وری رہنا

(13-07-19)

محبت ) محبت رسول

ملسو هيلع هللا ىلص(ک�نا،محبت محبت رکھیں یاد ہے۔ جز ایک کا رحمت محبت ہے۔ جاتا ہو ف�ماب�دار کا اس ہے، ک�تا محبت سے جس والا ک�نے محبت

جاتا ہو گ�فتار کا محبت کی اس بندہ کہ ہے ہوتا کمال ایسا کوئی میں اس یہ جاے کی محبت سے جس ہوتا۔ نہیں کمال کا والے ک�نے Kاا�ت ک��� ت� یم�ح�������ب ونک���� ب� íی ی�� ہ�ے��� رق��ن�اڑ گ���� ا ک���� ت� یم�ح�������ب ملسو هيلع هللا ىلصک���� Kانا�ت�ہ ج�� ای��ک7 �ی�ںک�ہ ںہ� ی� م�� ات� ید� وڑملسو هيلع هللا ىلصک���� ح�ض����� م��الات� ہ�ے���۔س�اڑےک�����سے آاپ کائنات خالق خود م�کز، کا محبت^ کی اس^ ہے ایمان ذرہ میں جس^ اور م�کز کا محبت^ کی ف�شتوں ملسو هيلع هللا ىلص�م�کز، ملسو هيلع هللا ىلص�

ہے۔ ک�تا (25-03-11) محبت

ہم سے جسے حضور نے ہم اک�ا صحابہ تو کیا عشق و محبت ہے۔ ہوتی سودابازی کی خواہشات اپنی اپنی یہ ہیں کہتے ملسو هيلع هللا ىلصمحبت(13-02-03) کیا۔

رشتہ وہ گا جائے ہو مشت�ک ساتھ کے دوس�ے ایک ک� ہو متفق پ� پیغمب� صداقت اور الہی عظمت جو رشتہ وہ ہے کیا ملسو هيلع هللا ىلصمحبتہیں۔ ) ہوتے مبنی پ� اغ�اض رشتے دنیاؤی ہیں۔ اغ�اض باقی ہے (21-02-14محبت

ہم کہ ہے ہوتی یہ غلطی ( دوس�ی بیباکی ) بھی محبت و عشق یہاں ہے عجیب رسالت بارگاہ یہ ہیں۔ ک�تے سے م�ضی اپنی ملسو هيلع هللا ىلصمحبتیہاں کے، رسالت ہب ادا ہیں پابند سکتے دیکھا ہیں ملسو هيلع هللا ىلصنہیں ف�ماتے پسند حضور جیسے ہے سکتی جا کی ویسے ملسو هيلع هللا ىلصمحبت

یہ ہے کہتا محبوب می�ا جو گا ک�وں ہی وہ سکتا ک� نہیں کچھ سے پسند اپنی میں اب کہ جائے ہو بےبس بندہ جب سےنہیں۔ م�ضی اپنیہے۔ ) (01-06-14محبت

) محبت ) یہ اب پ�۔ اللہ رسول محبت ہیں سکتیں جا کی ق�بان ہیں جائز سب وغی�ہ رتبہ عزت، اولاد، مال، ہت محب محبتیں ملسو هيلع هللا ىلصساری " " ) ہوتی ) کیوں یہ ہیں۔ کہتے محبت کو جذبہ اسی ہو می�ا لیے لے رہنے پاس لیے، کے پانے ہے جاتی ہو پیدا میں دل تمنا ایک ہو؟ کیسےواحد ایک حضور ہے؟ کیسا لیے می�ے ہے، کیا ہے، کون حبیب کا اللہ پہچاننا۔ اور جاننا ہے ش�ط لیے کے محبت ملسو هيلع هللا ىلصہے؟ ملسو هيلع هللا ىلصنہیں، پہچانا نہیں جانا کو حضور نے ہم ہے مطلب کا اس تو نہیں، چیز کوئی کی نام خامی میں جن ہیں ہستی ملسو هيلع هللا ىلصایسی

ہے، معیار ایک کا محبت اور جانیں ک� سن ک� پڑھ نہیں۔ جذبہ اختیاری محبت اور ہے بات سنائی سنی نہیں، سامنے ہمارے ملسو هيلع هللا ىلصآاپ : ) کے ) ک�نے حاصل اللہ رسول محبت ہیں ط�یقے تین ہے۔ جاتا ہو غلام کا محبوب وہ ہے ک�تا محبت سے کسی ک� 1ملسو هيلع هللا ىلصجو پڑھ ۔

کے 2 سن ^ 3۔ ^ حدی^ث^ پ^^ھ�^^ ہ^^^^^^^ے، ت^ا ا بت ^ یں^ ت ا ب کی ^ ^ضور ح^ دہ ^ا ی ز س^^^^^ے ^ ^ س^ب^ ^م ک�^ی^ ن^^^^ ^ا آ ق�^^ ^۔^^^ ^ ق^ت^ و ^� ہ ^و ^ ر^ہ ہ^^^ی ب^^ھی^^جتے ،^ ب^^ھی^^جک� ^ ^ س^لام و^ د در^و ملسو هيلع هللا ىلص۔^^^ذخی�ہ۔ ) کا (02-01-04پاک

ہو؟ بھی عشق ہی دعو اور رہے سلامت بھی ہوش جائے، ہو بےبس بندہ کی ہے یہ (a)04-04-04محبت

اور اللہ رسول محبت ہے مش�وط ایمان سے، ایمان ہے مش�وط عمل ہے۔ رسول محبت ص�ف اور ص�ف بنیاد کی ملسو هيلع هللا ىلصکامیابی ملسو هيلع هللا ىلصمحمد وہ ہو جو ہستی ت�ین محبوب سے سب بش�، و ف�د کوئی کا کائنات یا اولاد یا ہو باپ ماں کہ محبت ایسی نہیں محبت کی رواداری

) ال�لہملسو هيلع هللا ىلص ) ڑش�ول م�حمد ل�µی�ے� کے �ی�ں ہ� úے��یÎùح و K�ب ت�ت� ل�µی�ے� کے ڑوڑت� ض� ت�ی Kاب� ی�Kزس�ت� ت�ت� �� úسے�ÎیÎ�ح ی�زداڑی ت� ح�اح� ک>�سے� م ہ� ال�لہملسو هيلع هللا ىلص۔ ڑش�ولنے مولوی ہے۔ دین ہمارا ہی محبت کی ان کہ ہیں ک�تے محبت لیے اس ہم ک�تے نہیں محبت سے ) ( " " یعنی عقیدہ والا مسلم غی� وغی�ہ جائے بن بگڑی جائے، مل یہ تو سنیں نعت کوئی آاپ ہے، دیا دے موڑ وہ کو زندگی ہماری بھیدیکھنا ط�ح اس تو ہے دیکھنا کو محبت ہے۔ بات کی زیادتی کتنی ہے، بناتا سے حضور مولوی ہمارا رستہ ہی یہ ب�داری۔ ملسو هيلع هللا ىلصحاجت

ب�ی عادت، ب�ی کوئی نے میں کیا ہے؟ کیا پیش نے میں جو ہے کیا می�ا ہے؟ کیا ق�بان کیا نے میں لیے کے ذات کی آاپ کہ ملسو هيلع هللا ىلصہےمحبت اس اور ہوں سکتا ک� قزبان ہوں سکتا ک� پیش کیا میں کہ جائے یہ دیکھا ہے؟ دی چھوڑ لیے کے رضامندی کی حضور ملسو هيلع هللا ىلصفک�

کا ک�نے نچاور نہیں نام کا مانگنے محبت ۔ نامدار آاقائے محبت ہیں پہلو کتنے ہے سکتا گن کوئی ہے۔ ش�ط بھی جاننا لیے ملسو هيلع هللا ىلصکےہے۔ ) (03-08-05نام

Page 52: Tassuaf in Islam (Spirituality): Some definitions

52

و احساس کا ان ہمیں کہ ہے کا بات اس دکھ ک�تے، نہیں پورے وہ ہم کہ نہیں کا بات اس دکھ کے، اطاعت کے محبت ہیں معیار جوبچانے ایمان اپنا وہ کم از کم کہ بتائیں باتیں بنیادی یہ ہے۔ نہیں ہی بتاتا ہمیں باتیں یہ کوئی کہ ہے یہ مصیبت ہماری اور ہے نہیں ہی ادراک

ہے۔ ) خط�ہ سے کہاں کو ایمان کہ ہو پتا ک�یں تو کوشش (10-08-05کی

منزل دیکھیے وسیلہ، محبت،

ق� ع�ش5 � � ی�ے���� ھ�� دی��ک��وسیلہ دیکھیے

وسیلہ، محبت،منزل

رسول ک�یم ذات منزل ہے حق وصول منزل ہے۔ شہ اور منزل اور ہے شہ اور وسیلہ ہے، شہ اور محبت ہے ہوتا تعلق قلبی ایک محبتمنزل ۔ ک�وایا۔ نہیں سجدہ تو کو آاپ اپنے کبھی بھی نے حضور اور ہے ہوتا نصیب حق وصول بعد کے جس ہے ملسو هيلع هللا ىلصاللہ ملسو هيلع هللا ىلصسے یہاں ہمیں اگ� ہے۔ پڑتی ک�نی بھی حفاظت کی ان ہے ہوتی بھی محبت سے ان ہیں جو وسائل و ذریعے کے اس لیکن ہے حق وصولنہیں منزل ہماری گاڑی وہ لیکن ک�نا، پوری ض�ورتیں کی اس بھال دیکھ کی اس حفاظت کی اس تو ہے گاڑی پاس ہمارے ہے جانا لاھور

کو شیخ میں محبت کی شیخ ہے۔ جانا ک� لی تک وہاں ہمیں نی اس ہے سے حوالے کے منزل اس اہمیت کی اس ہے ذریعہ و وسیلہ گاڑی ، ø ہÎùی�ے���� ا K�ح ا ت� ل�ی� ا ت� ںب�� ی� ہ� ڑ�لن�� یاد مپ��� یہ لیکن چاہیے، ہونی محبت تک حد کی جنوں ہے ض�وری جنوں ہے ض�وری عشق محبت، ص�ف نہ محبت

ہہ بارگا ہے۔ رسالت ہہ بارگا ہے ذات کی اللہ منزل ہے کےلیے حبیب کے اللہ ہے لیے کے اللہ محبت یہ ملسو هيلع هللا ىلصرہے ملسو هيلع هللا ىلصورنہ ہوا، نصیب حق ہل وصا اسے ہوا اللہ با واصل وہ پہنچا جو وہاں کہ ہے منزل وہ خود ملسو هيلع هللا ىلصرسالت نہ نے ذات کی ملسو هيلع هللا ىلصحضور

دی۔ اجازت کو کسی نہ دیا حکم کا ک�نے سجدہ کو آاپ اپنے

(12-06-18)

وسیلہ بڑا سے سب اور ہیں جاتے ہو محبوب بھی وہ ہیں ہوتے کے محبوب ذرائعے و وسائل جتنے پھ� تو ہیں جاتے بن محبوب ک�یم اللہ جبدرمیان ہمارے اور حضور پھ� ہیں۔ نامدار آاقائے تک، قیامت لیک� سے یی عال بعثت درمیان کے خالق و ملسو هيلع هللا ىلصمخلوق ملسو هيلع هللا ىلص ملسو هيلع هللا ىلصچیزیں یہ گی؟ ہو تڑپ کتنی کی دیکھنے نگاہ اک اسے گی ہو محبت کتنی کی اس گا؟ ہو قیمتی کتنا وہ ہے بنتا جو اور ہے بنتا واسطہ کون

نہیں۔ کی کہنے ہیں کی (26-06-12)ک�نے

سلام " و ب�دا کونی نار یا کہ کیا خطاب سے اس کہ بخشا ش�ف یہ کو آاگ نے اللہ سے وسیلے کے السلام علیہ اب�اھیم کہ وسیلہ ہے ہوتا یہ " حثیت؟ کیا کی آاگ ورنہ اب�اھیم (13-06-14)علی

وسیلہ دیکھیے

لوق� ہے۔ م�خ�������� ت� بالا سے اس خالق گا۔ ہو مخلوق بھی وہ گا آائے کچھ جو میں حدود کی (17-06-13)مخلوق

طبع تب مدنی ہیں آاتے کام کے دوس�ے ایک ہے مخلوق والی رہنے ک� جل مل ہے طبع مدنی انسان ہیں محتاج کے دوس�ے ایک سب ہم میں دنیاہیں۔ رہتے زندہ

مکہ ہو۔ )مدنیہ بھی کہیں میں دنیا خواہ ہے کمال رہنا ک� ہو کا مکہ مدنیہ ہے نہیں کمال رہنا میں مکہ (06-08-04مدنیہ

ک�تا مذاق لوگ جاہل ایسا نہیں، جائز اا ش�ع وہ ہو، مقصود ک�نا زچ یا ہو نکلتا پہلو کا توہین یا ہو تحقی� کی کسی میں جس ہے جہالت اڑانا مذاق( ) ہے ) اجازت کی مذاق تو ہو طبعی خوش (20-05-05ہیں۔

باطلہ ہب ہے۔ )مذاہ دنیا بھی حاصل کا عبادت ہے دنیا ص�ف مقصد کا باطلہ ہب (04-01-09مذاہ

ہندو/ مذہبمذہب

ہے۔ ایک دین ہیں، بھی باطل مذاہب ہے، سکتا ہو بھی غلط وہ راستہ ایک کا گذارنے (27۔09۔16)زندگی

ہیں۔ پ�ست بت سب ہے نہیں پاؤں س� یی کو کا جس ہے مذہب ایسا واحد ہے نہیں بندی حد یی کو میں مذہب ہندو

(09-04-17)

تہذیب۔ بھی کوئی لے، ک� اختیار جو راہ بھی کوئی (24-03-06)مذہب

ہیں۔ م�اقبہ کہتے م�اقبہ صوفیا کو اس ہے راستہ ایک کا کامیابی یہ سوچنا ک� کوبیٹھ احسانات کے (15-14-11) هللا

Page 53: Tassuaf in Islam (Spirituality): Some definitions

53

کا۔ سکینہ ہل نزو ہیں بنتے سبب وہ ہے ہوتا نصیب حق ہر حضو میں (18-07-11) م�اقبات

نام م�اقبہ کا اس لیے اسی تو ہے۔ جاتا سوچا ک� بیٹھ اا عموم کہ جھکا گ�دن ہیں، کہتے کو گ�دن رقبہ کے، ک� توجہ کہ ہے م�اد ی�Kز* م�اقبہسےہمیں م�اقبہگیا۔ جو ہے وہ اکے ہے کی ط�ح دو دنیا دیکھیے ہوں۔ رہا ک� میں جو جائے رکھی نظ� پ� باری تعلق کہ ہے یہ م�اد اصل سے

کے اس ایک ہے آاتی نظ� سے آانکھوں کی ظاہ�ی parallelظاہ� ہے جاتی آا نظ� تو دے، دیکھا اللہ ، سے آانکھ کی دل وہ ہے رہی چلاسی وہ ہے دیتا آانکھیں کی دل اللہ جنہیں آاتی نہیں نظ� سے چیزیں م�اقبہآانکھ یہ ہم میں کہ ہے ہوتا حاصل سے م�اقبے تو ہیں، دیکھتے

ہے۔ رہا ہو کیا کہ ہے رہتا ہوتا اندازہ بھی ط�ف ااس تو دے نظ� ک�یم اللہ دیکھتے نہیں ط�ف اس ص�ف

(13-05-10)

؟ خود م�تد نے انہوں جو پ� نظ�یہ اکی کسی ہیں، لیے ک� پسند لیے اپنے نے لوگوں جو ہیں حیات ط�یقہ باقی ہیں مذاہب باقی ہے حق دین اسلامداخل میں اسلام آاپ جب ہے۔ پڑتا ف�ق کیا رہے بدلتا کوئی کو، جس سی بی، اے، میں اس اب ہے۔ نہیں ک�دا قائم کا اللہ ہے ہوا کیا قائم

کو سارے کو، ش�ی~ حدیث کو ک�یم آان ق� ہے، دیتا کو آاپ اسلام عظمت جتنی ہیں۔ جاتے ہو روب�و کے ک�یم اللہ آاپ تو ہیں ہوتےاسے م�تبہ و مقام جو تو ہے ک�تا اطاعت کی اللہ ہے لاتا ایمان پ� اللہ ہے پہچانتا کو اللہ وہ ہے، عنداللہ کو مسلمان عظمت جو دیکھیں،نہیں دین ہے، ہوتی دنیا وجہ کی ہونے م�تد ہے؟ ہوتا کیوں م�تد وہ پھ� سکتے، ک� نہیں ہی تصور باہ� کے اسلام آاپ کا اس ہے، ہوتا نصیب

ادی، س�5 ل�µی�ے���� کے��� ون/ اب��� سیح�� ک��� ں، ی� م�� لال�ح����� ی ک���� �� éس�ے����ÎیÎ�ی سی ک��� ، ل�µی�ے���� وک�ریکے��� ب��� سی ک��� ہ�ے���، ھ��زی��ا K�ت سے��� م��ان/ وئ�Pیات�� ک���� ح����/ ت� ں، ڑک�ھ�ی� اص�و�لی��اد ہ��و�ی��ا،ای��ک7کے چھوڑ مقام یلی اع اتنا کوئی جب جاۓ۔ چلا میں اس کہ ملتا نہیں کوئی اسے دین بہت� سے اسلام ہے۔ ہوتا سبب دنیاؤی کوئی نہ کوئی

تو میں قتل، سزا کی اس کیا تو مانے، بعت کے بندوں ک� چھوڑ کو الہی عظمت جاۓ، ط�ف کی یی ادن اتنے کے، دے دھکا اسےاتنا ہی ج�م یہ کیونکہ تھی چاہیے ہونی وہ سزا کی اس تو ہوتا عمل دہ تکلی~ میں دنیا بڑا بھی سے اس اگ� ہے کم سزا قتل کی ہوں سمجھتاکیا اور ہیں دیتے رسومات کو آاپ ایک، ہیں مذاہب کے دنیا جتنے ہوا۔ کیا دوس�ا، ہوا نہ ایک ہیں ایک سب وہ ہیں مذاہب جو باقی ہے۔دنیا سے آاپ وہ ہیں دین جتنے علاوہ کے اسلام ہے۔ دنیا بھی دین کا کاف� ہے ارشاد کا حضور کہ ہے یہ بات دوس�ی ہیں، ملسو هيلع هللا ىلصدیتےاور دائمی اسے اور ہے دیتا ک� روب�و کے اللہ ک� اٹھا سے دنیا اسے اسلام ک�تے، نہیں ہی بات کی آاخ�ت ہیں، ک�تے وعدے کے فوائد کے

بادشاہ ایک لیکن نہیں، پوچھتا کوئی اسے ہے جاتا چلا میں دوس�ی ک� نکل سے سلطنت کی آاپ آادمی عام ایک راحتیں۔ اور زندگی ابدیکا بادشاہوں کے دنیا تو یہ تو گا؟ جاۓ بچ تو لگا ہاتھ کے اس تو ہے، جاتا پاس کے بادشاہ دوس�ے ک� چھوڑ ریاست کی اس مق�ب کااللہ تو یہ ہے۔ کہ سزا قتل ہوں سمجھتا میں قتل، تو ہے بھاگتا کےلیے لالچ دنیاؤی کوئی جب ک� ہو حاض� حضور کے ک�یم اللہ ہے، حال

پ�وگ�ام ) ) الم�شد دیا۔ چکا حساب پ� قتل کے اس کہ ہے رحمت Episode 97کی

( م�دہ ( ) دے ) چھوڑ تسبیح جب چیز کوئی کی کائنات ہے نام کا تعمیل کی احکام کے اللہ عبادت ہے اپنا انداز کا عبادت کی مخلاق ایک ہ�ایک جانور ایک ہے، جاتا بکھ� ہے جاتا ہو تباہ ہے جاتا م� درحقیقت تو ہے دیتا چھوڑ تسبیح کی اللہ جب بھی انسان ہے جاتی ہو توفنا

ہیں۔ ) خالی سے ایمان جو ہے کہتا انہیں م�دہ آان ق� ہے۔ جاتا رہ باقی (12-12-14درندہ

انسانی ہج تو مزا کچھ پڑے ف�ق تو کچھ ہے دوا آاخ�ی الہی ذک� ہے۔ بنایا مزاج نے هللا کا انسان یہ ہے سدھ�تی سدھ�تے، سدھ�تے حالت کی انسان( ہو۔ (11-11-13اصلاح

رہتی دبی خوائش ایک نیچے لیکن ہے لیتا مان ہے رہتا سنتا ہے رہتا سنتا وہ ہے، آاتی بات ایک بھی آاگے سے اس میں مزاج کے انسان پھ�کہ ہے ہوتی خواہش پہلی کی اس ہے؟ کیوں توڑتا وہ ہیں دیتے لیک� کھلونا کو بچے ایک آاپ تھی۔ بات بڑی تو لیتا دیکھ میں کبھی کہ ہے

) لیکن ) ہیں رہتے ک�تے اداکاری ہیں بڑے ہم ہے دیتا ک� اظہار کا تجسس اس ک� توڑ ہے بچہ وہ ہے؟ کیا کےاندر اس دیکھوں اسے میںنہیں اظہار کا اطمنان عدم اور ہوتے نہیں مطمئن لیکن ہیں ک�تے اق�ار مانتے ہیں پڑھتے کتابیں ہیں سنتے واعظ ہم ہیں۔ نہیں ہوتے مطمئن ) ارشاد ) تعلیم کی بات جس یی نب کہ ہے ہی یہ ہی ف�ق میں بنوت تعلیم اور تعلیم کی دنیا ۔ ہے ملتا یی فتو کا کف� ہے گستاخی یہ کہ ک�تےلگنے بھوک دیتے نہیں سنائی الفاظ ص�ف کو والے سننے تو ک�ے ش�ع کی بھوک یی نب اگ� ہے۔ دیتا ک� عطا کیفیات کی اس ہے ف�ماتا

ہوئے بستے رہتے میں عالم اس کہ ک�ے نیکی ک�ے، اللہ اللہ اتنی ساتھ، کے زندگی حیات ک�ے محنت اتنی شخص کوئی اگ� ہے۔ لگتیروحانی لیکن لے ک� ب�داشت نقصان مادی وہ کہ گا ہو یہ ثبوت کا جس جائے، ہو ت� قوی نسبت کی جسمانی زندگی، روحانی کی اس

) پھ� ) ہیں جاتی ہو منکش~ وغی�ہ دوزخ جنت، ف�شتے، باتیں ساری یہ تو کھائے، نہ ح�ام لیکن لے ک� ب�داشت بھوک ک�ے، نہ ب�داشتہے پ� زندگی کی دنیا اس ہماری ہی مدار کا اس اور ہے گذرنا سے اس کو ہی ہم اور ہے ہماری بھی زندگی وہ کیونکہ رہتا نہیں شک کوئیکی اس کا، تجسس فط�ی وہ آاتی۔ نہیں بغی� کے اس وہ ہے آاتی میں ماننے پھ� لذت جو تو ہے ہوتی نصیب کیفیت یہ کو آادمی جب اورکے احت�ام خاص ایک میں اسلام عالم میں، دنیا تک مدتوں نام کا ان ہے ہوتی نصیب دولت یہ کو لوگوں جن لیے اس ہے۔ جاتی ہو تسکین

ہیں۔ کہتے اللہ ولی ہم انہیں ہے جاتا لیا (02۔12۔1987)ساتھ

مزاج تعمی� دیکھیے

Page 54: Tassuaf in Islam (Spirituality): Some definitions

54

( و عورت مساواتم�د(

کے تخلیق اپنی لیکن ہے۔ لیے کے دونوں سزا و جزا ہیں، دہ جواب سامنے کے اللہ دونوں ہیں، ب�اب� دونوں میں نظ� کی اللہ م�د و عورتیہ جائے، مل تکل~ بلا اسے وہ ہے بنتا حق کا جس جو کہ نا ہوئی ہی وہ تو مساوات پھ� تو ہے، ف�ق میں وجود کے عورت و م�د سے اعتبار

بھی جہاں ہے، حق کا اس میں معملات مالی جو ہے، حق کا اس احت�ام و عزت جو ہے، حق جو خاتون بحثیت کو خاتون ہے۔ مساواتاسے حق کا اس کے رکاوٹ کسی بلا تکل~، بلا بلکہ سکتی، نہیں بول ہے، عورت وہ کہ جائے مارا نہ لیے اس ہے حق کا اس بھی کو

اخلاق مح�ومی سے دین اور دوری سے یی تعال اللہ مساوات۔ ہے یہ چاہیے، پہنچانا اسے ہے بنتا حق جو کا م�د ط�ح اسی چاہیے۔ پہنچاناہے۔ دی ف�ما معین مساوات عملی نے اسلام ورنہ ہے جاتی بن جڑ کی فسادات ہے، جاتی بن سبب کا (18-08-06)رذیلہ

) اور ) ک�ے ادا خوبی بحسن داریاں ذمہ اپنی م�د کہ ہے یہ مساوات میں دونوں عورت و م�د کہ ہوئی کیا میں بیوی میاں اسلامی مساوات تووہ ہیں حقوق جو اور ک�ے ادا سے خلوص ف�ائض اپنے عورت ط�ح اسی ملیں، کے رکاوٹ کسی بغی� اسے حقوق دقت اپنے کسی بغی� اسے

) جو ) ملیں، کے دشواری کسی بغی� حقوق کے ان کو مزدور و مالک ط�ح اسی ہے۔ ف�ق میں دونوں پ� طور تخلیقی کیونکہ جائیں، مل کےپیدا راستہ لیے کے ان ک�ے، دور وہ ہیں رکاوٹیں جو میں راستے کے ان کہ ہے ہوتا کام یہ کا منتظم ہے۔ ہوتی ش�وع سے گھ� پ� طور بنیادی

دے۔ ) ک� ش�وع نہ ہانکنا لیک� لاٹھی (28-09-1987ک�ے،

اسلامی کا مساوات مساوات جاۓ۔ ڈالا نہ پ� اس بوجھ زیادہ سے اس جاۓ لیا ہی وہ سے اس ہے بنتا ف�ض جو کا جس کہ ہے یہ م�اد سے اسلامی مساواتجائیں۔ ) ہو ب�اب� انگلیاں پانچوں کہ نہیں مطلب (13۔08۔16یہ

ہیں۔ )مسک� کہتے مسک� اسے دے ک� مقتل کو حواس اور ہو نشہ چیز بھی (13۔06۔12کوئی

لے۔ مسکین ک� پوری سے آاسانی ض�وریات کہ نہیں اتنی آامدن رہی ہو نہیں پوری ض�وریات کی اس سے اس لیکن ہے روزگار ہے جھونپڑا -12)کہ06-22)

مومن و ہم مسلم جیسے ہے۔ لیتا ک� یقین دل جب ہے قلب خاصہ مومن ہے۔ لیا مان مجبوری ام� ہے ک�تا تسلیم کو اسلام جو ہے بندہ وہ ہ� مسلمنے ہم ہے۔ مومن وہ مانے دل کو حقائق ان اور اتارے میں دل جو اسے اب ہیں، مسلم ہم گیا پڑ گلے گئے ہو پیدا میں گھ�وں کے مسلمانوں

، ل�Dگے�������� ھوک�7 یت� ک���� ت� ڑع�ب� اح�ک��������امس5 úس�ے����Î�ح� ہ�ے��� وہ ہ�ے���؟م�و�م�ں/ ھ Kک�چ����� ت�ھی �ڑ ی�اہ اسکے��� ی��ا ہ�ے��� س�ح����� اس�ل�امہ�یضڑف� ک�ہ ہ�ے��� ا K�ھ��زش�و�ح ت� ی ی��دگ���� ڑ� بھی ک���ہے۔ ) دینا جواب اپنا نے ہم کیونکہ مسلم یا ہوں مومن میں کہ دیکھیں کو خود چھوڑے۔ نہ نفل و سنت ف�ائض تو (18-06-14ف�ائض

' مسلمان بلکہ ' نہیں پ� جذبات یا مخالفت کی کسی ف�مایا جمع پ� اطاعت کی هللا کو مسلمانوں ، مسلمان بنائی قوم جو نے اهللا ملسو هيلع هللا ىلصرسولمعاملہ اس اورف�مایا کیا کھڑا پ� اطاعت کی هللا ساتھ کے فیصلے کے دل پورے ساتھ، کے بچار و سوچ پوری ساتھ، کے شعور و فہم پورے

( دینا۔ نہیں جواب انہیں ہے سہنا اسے لیے کے هللا دیں بھی دکھ ک�یں، بھی زیادتی کفار (18-11-11میں

کا اللہ اور اللہ جو جائے کیا وہ اور جائے لیا ک� کنارہ سے سوچ اپنی عقل اپنی جائیں دیے پھینک اختیارات سارے اپنے کہ ہے یہ مسلمانیہیں۔ دیتے حکم کا ک�نے (15-03-13) ملسو هيلع هللا ىلصرسول

ہے بھہ مجاہد ہے بھی صوفی وہ تب ہے مسلمان حقیقی وہ تب ہے خط�ہ لیے کے باطل ف�د ہ� ہے، اللہ ساتھ کے اس ہے قوت ایک ف�د ہ�سی سادا کا، اادھ� نہ ہے کا ادھ� نہ وہ تو ہے ب�داشت قابل لیے کے باطل اور ہے بھی پ� حق وہ ہے۔ ک�تا محسوس خط�ہ سے اس باطل کہ

( ہے۔ بھی ولایت ساری میں اسی ہے (05-08-06بات

ہے۔ مشابہت دہ نقصان بھی یہ آانا نظ� ہونا، جیسا ان انداز، چال، بول لباس، جیسا ان چاہیے ک�نی نہیں بھی مشابہت سے بدکاروں کو لوگوں نیک(12-04-27)

ہہ صحاب ہت گیا۔ مشاج�ا ہو احاطہ کا پہلوں تمام کے حدیث و آان ق� کہ ہے گیا کیا ہہ صحاب ہت مشاج�ا کو اختلاف کے ہہ صحاب

( 12-09-07)

جو مصیبت ہے مصیبت ک�دار وہ ہ� نظ�یہ، وہ ہ� کام، وہ ہ� جاۓ بن سبب کا الہی غضب جو ہیں کہتے کو فعل اس کی مصیبت ک�یم اللہپہنچاۓ۔ نقصان کا آاخ�ت جو جاۓ، بن سبب کا (07۔08۔16)ناراضگی

کی اس وہ اور ہے جاتی آا پ�یشانی کوئی پ� بندے ایک اگ� ۔ ہے ہوتی اچھی ہمیشہ وہ ہو اچھی سے اعتبار کے نتیجے چیز جو کہ ہے یہ حقوہ ہے آاتی بھی مصیبت جو سے ط�ف کی ک�یم اللہ گئی۔ بن نعمت تو بھی مصیبت تو ہے اچھا جب نتیجہ تو ہے جاتی بن سبب کا توبہ

ہوں۔ مجبور و معذور کتنا میں کہ کا پہچاننے کو آاپ اپنے کا، سنبھلنے لیے کے بندے ہے لاتی موقعہ (28-03-14)ایک

: ہیں ہوتی کی قسم تین عقوبات 1مصیبتیں مافات 2۔ تلافی درجات 3۔ ت�قی (04-06-14)۔

Page 55: Tassuaf in Islam (Spirituality): Some definitions

55

کے اللہ ک� اپنا ک�دار ناجائز میں کہیں کہ چاہیے سوچنا بھی یہ ہمیں لیکن ہیں تو شکائتیں کی مصیبتوں کا، بیماریوں ہے تو شکوہ ہمیںرہا؟ ہو نہیں تو شکار کا وہ عذاب ہیں آاتی بھی پ� لوگوں نیک جو مصیبتیں پ� مومن عام ہیں۔ ہوتیں سبب کا درجات وہ ت�قی ہے آاتی مصیبت

) یہ ) ہے ہوتی عقوبات قسم از وہ ہے آاتی مصیبت جو پ� بےدین پ�، کاف� پ�، بدکار ہیں۔ ہوتیں سبب کا بخشش کی گناہوں یعنی مافات تلافیاۃ ) نتیج اور اتا صور جبکہ الہی، عذاب دونوں راحت و تکی~ کی کاف� ہے۔ ہوتی سزا ہے جاتا سڑ گل بھی سے اندر ہوتی نہیں تکلی~ ظاہ�ی

) ہے۔ سبب کا بخشش کی گناہ بھی کانٹا تو رہیں قائم پ� ایمان ہم نہیں۔ لیے کے مومن بندہ دکھ (02-05-14)بھی

ہیں ہوتے سے ط�ح و ١تین دکھی سے اندر ہے پہنچتا دکھ بھی کو دل اور ہیں ہوتی عقوبات ہم قس از وہ ہو، نہ نصیب ایمان ہر نو کو جن ۔ہے۔ ہوتا ہے۔ ٢پ�یشان جاتا بن سبب کا ک�نے معاف گناہ جو ہے جاتا بن مافات ہی تلاف ہے، آاتا دکھ پ� مومن جیسے ٣۔ پ� لوگوں نیک ۔

ہے۔ بنتی سبب کا درجات ہی ت�ق تکلی~ پ� هللا ولی صحابہ، ، ی� یء (13-06-08) انبیا

ہیں۔ لگاتے ذمے کے دوس�وں ک�تے، نہیں نظ� پ� ک�دار اپنے ہم کہ ہے گیا ہو رویہ ہمارا یہ ہیں، خ�یدتے مصیبتیں مسلمان نہیں آاتی مصیبتیںہے۔ ) رسوائی نتیجہ فط�ی کا رسالت ناف�مانی ہے؟ دخل کا جادوگ� کسی ہیں کائنات نظام (07۔1مصیبتیں 1۔16ملسو هيلع هللا ىلصکیا

عقوبت دیکھیے

عبادت و محض معارفت کے بغی�معارفت عبادت اور کیا پیدا لیے کے عبادت اپنی کو انس و جن کہ ف�مایا یہ جو ہوتی نہیں نصیب کے عبادت بغی� معارفتہے۔ بیٹھک (18-07-11 )اٹھک

معبود )معبود معبود وہ ئے جا سمجھا سبب کا تکمیل کی خواہشات اپنی یا کا ض�ورتوں اپنی یا کا زندگی اپنی ک� چھوڑ کو اللہ جو چیز وہ ہ�ہو۔( انحصار کا امور تمام کے لموت بعد ما موت۔ زندگی پ� جس ہے ہستی وہ معبود ہے۔ تی جا بن (02-08-13)باطلہ

ہوتا معجزہ صدور کا ک�امت سے متبعین کامل کے السلام علیہ نبی ط�ح اسی ہے ہوتا صادر پ� ہاتھ کے السلام علیہ نبی ہے ہوتا کا اللہ فعل معجزہہے، ہوتا سے وسیلہ کے السلام علیہ نبی تعلق کا اامتی ہے، ہوتا راست ب�اہ تعلق کا السلام علیہ نبی ہے ہوتا کا اللہ فعل بھی وہ لیکن ہے

ہے۔ ) ہوتا سے (05-05-13واسطے

تو ہو جھگڑا کا باطل و حق جہاں بھی ک�امت کی ولی ہے ہوتا لیے کے ک�نے ثابت کو حق میں مقابلے کے باطل معجزہ کا السلام علیہ نبیہے۔ ) ہوتی ف�ح کی معجزہ ک�امت کہ لیے اس جائے آا غالب حق کہ ہے ہوتا ظہور کا (10-05-13ک�امت

الہی کا مع�فت علم کے چیز ہ� لیے کے جاننے ہے۔ ش�ط جاننا لیے کے اس پہچان، کی حیثیت ہے ہوتی مع�فتکی حضور خود اور مقدسہ ذوات کی السلام صلوۃ علیہ انبیاء ہیں م�کز کا الہی مع�فت ہے۔ ہوتا ماہ� کوئی ہے، ہوتا م�کز ملسو هيلع هللا ىلصکوئیکو آاپ تو الہی مع�فت کیجیے، قائم تعلق سے آاپ جائیے، میں رسالت بارگاہ آاپ سو تک۔ لیک�قیامت سے بعثت ملسو هيلع هللا ىلصذات ملسو هيلع هللا ىلص

گی۔ جاۓ مل میں پ�وگ�ام،) نفع (Episode 107الم�شد

ہے۔ هللا ذک� ذریعہ واحد کا الہی (22-06-11)مع�فت

مع�فت دیکھیے حقیقت، ط�یقت، ش�عیت،

خطا عن ی معصوم ت شبہ ب�� کوئی ایسا نہیں۔ ہی سکتا ک� ناف�مانی سے عمل سے، فک� سے، سوچ ہے، ناف�مانی کی اللہ م�اد سے اس ہے۔ ہوتا خطا عن معصومگزرتا۔ ) نہیں پ� یی نب قلب (21-06-12بھی

تو معملات ت�قی اصل روحانی ہیں۔ رہے ک� اا عمل اشاعت کی دین کتنا ہیں رہے کما حلال کتنا ہیں رہے بول سچ کتنا آاپ کہ ہے ہوتی سے معملاتالصلوۃ ) ان جیسے ہیں ہوتی لیے کے صحت کی معملات عبادات، نہیں۔ کافی لیے کے ت�قی عبادات ن�ی ہے ہوتا پ� معملات مدار کا توقی

) ہے اصل احوال اصلاح اور کی احوال اصلاح ہیں اصل عبادات گویا ہیں روکتی سے بےحیائی اور ب�ائی عبادات المنک� و الفحشاء عن یی تنھکی۔ درجات (10-07-12)ت�قی

عبادتدیکھیے

بعید کے معنی ہم ک�ا صحابہ نے آان ق� جیسے ہے جاتا لیا مطابق کے شان کی ہستی اس مفہوم کا اس ہے جاتا کیا استعمال لیے کے ہستی جس لفظ ہ� " " " یہ " گا ہو نہ م�اد ہاتھ جیسے ہمارے گا ہو م�اد قدرت دست لیے کے اللہ لیکن کہا ید بھی کو قدرت ہت دس اور کہا ید بھی کو ہاتھوں

ہیں کہتے اسے گا۔ ہو مطابق کے شان کی کے اس ق�یب معنی بعید، معنی آائے۔ میں ذہن فوری جو ہے ہوتا وہ ق�یب معنی اور بعید معنی( ہے۔ ہوتا (21-06-12پیچھے

ق�یب بعید دیکھیے معنی معنی

Page 56: Tassuaf in Islam (Spirituality): Some definitions

56

اڑج�ق� پسند۔ م�عت� کی رسول کے اس اور هللا حق (13-08-10) ملسو هيلع هللا ىلصمعیار

چاہا تک جہاں نے اللہ کہ پاک اتنی منزہ اتنی بھی بش�یت کی آاپ ، اللہ رسول محمد ہیں معیار ہیں نہیں معیار ملسو هيلع هللا ىلصہم ملسو هيلع هللا ىلصسے محبت کتنی نے اس کہ ہے گ�امی ذات کی رحمت نبی لیے لے ف�د ہ� معیار کا الہی رضائے گئے۔ لے تش�ی~ ملسو هيلع هللا ىلصآاپ ملسو هيلع هللا ىلص

کیا۔ ) اتباع کا آاپ سے گہ�ائی کتنی کی دل اور خلوص کتنے اور کیا یقین پ� ملسو هيلع هللا ىلصآاپ (14-7-22ملسو هيلع هللا ىلص

ب�ین '' معیت الصا مع هللا درن ہا جیسے ہیں ہوتی صفات کے بندے اور ذات کی هللا میں اس ذاتی، ''معیت

سیھدین '' مع ربی رن ا جیسے ہے ہوتی ذات کی بندے اور صفات کی هللا میں اس صفاتی، ''معیت

'' '' ! : غی� اور حضور میں انبیاء ہستیاں دو ص�ف معنا هللا رن ا تحزن لا میں ثور ہر غا ہے ملتی جگہ ایک ص�ف معیت مش�وط غی�صفت۔ یی کو ط�ف ااس نہ ، صفت یی کو ط�ف ہاس نہ عنہ، تعالی هللا رضی صدیق بک� ابو حض�ت میں یء (26-06-11)انبیا

) وقت) مختل~ ہے دیتا تاثی�یں مختل~ کو چیزوں مختل~ ہے، خالق کہ ہے شعبہ کا ہی معیت ہے حاصل کو کائنات ذرہ ہ� معیت عمومینے اللہ وجود بھی کو کاف� ع�ش، و آاسمان و زمین پھل، پھول پ�ند چ�ند حج�، و ہےشج� حاصل کو ذرہ ہ� معیت عمومی یہ ہے۔ دیتا حیات

دروازے کے باری ہت مع�ف پ� اس سے معیت اسی ہے نصیب کو مومن ص�ف جو ہے معیت ایک اوپ� سے اس ہے۔ حاصل بھی اسے دیاہے ہوتا نور میں دلوں کہ ہے ہوتا نصیب سے ط�یقے خاص ایک ساتھ کا اللہ ہے ہوتی حاصل کو اللہ اہل جو ہے خاصہ معیت پھ� ہیں۔ کھلتے " ولی " ہے ہوتی ذاتی معیت سے ط�ف کی ک�یم اللہ یہاں، ہے قید ایک لیکن وجوھھم۔۔۔ فی سیماھم ف�مایا جیسے ہیں۔ ہوتی باری ہت تجلیا

" نا " خدا صفت یہ اگ� سو ہے ملتی ذاتی معیت پ� صفت کی صب� یعنی صاب�ین مع اللہ ان جیسے ہے ہوتا وص~ کا اس سے ط�ف کیمعیت ہیں۔ ہ�تی صفات دائمی ہیں ہوتے معصوم یہ کی، انبیاء معیت ہے درجہ اوپ� سے اس گئی۔ ہو ضائع معیت تو جائے ہو ضائع خواستہ

" میں " نبیوں ہے، آاتی بات کی ہستیوں دو ان جب ۔۔۔ سیھدین ربی ان ہے۔ ہوتی صفاتی وہاں معت لیکن ہے ہوتی حاصل خاص باریذاتی معیت کو ذات کی جن اور ذاتی معیت کو جن عنہ، اللہ رضی صدیق بک� ابو حض�ت میں نبیوں غی� اور محمد ملسو هيلع هللا ىلصحض�ت

( " ۔ " معنا اللہ ان ہے صفت اادھ� نہ ہے صفت ہادھ� نہ ہے (04۔05۔12حاصل

سے مخلوق کو بندے جائے ہو نصیب بھی شمع کوئی ہے، دیتی ک� نیاز بے سے مخلوق کو بندے وہ ہے ہوتی کیفیت جو کی باری معیتہے۔ دیتی بنا غلام کا خالق اور (12-06-15)بےنیاز

پھ� موجود، جگہ ہ� آان، ہ� وقت، ہ� نہیں؟ اللہ ہی حاض� غی� وہ جب کیسی، کا معیت ہونے کے اس ہمیں کیا کہ ہے ہوتا پیدا یہ سوالتو ہے؟ اسے ادراک باری معیت اتنی ہے سمجھتا موجود کو اللہ وہ کہ دیا دے ادراک نے اللہ کو شخص جس جتنا کہ ہے یہ باری معیت

اللہ می�ا کہ ک�ے ادراک کا بات اس دل وہ کہ تا گا پڑے ک�نا پالش گا، پڑے ک�نا صاف کو دل بات، ہی وہ لیے کے اس ہے۔ نصیبہے۔ موجود پاس پ�وگ�ام،) می�ے (Episode 114الم�شد

معیتملسو هيلع هللا ىلص رسالت

سب بچے بیوی بھائی بہن باپ ماں ہے، احت�ام و لحاظ کا ان سے لحاظ اس ہیں حصہ کا چلانے کو انسانی نسل محض رشتے دنیاوئیہے گیا دیا چھوڑ پ� ہم کو رسول معیت ہے مسلئہ نازک ہے۔ ساتھ کے رسالت معیت ساتھ اصل لیکن ہیں حقوق ملسو هيلع هللا ىلصکے ملسو هيلع هللا ىلص

ہے۔ ) نے ہم نبھانا ہے رہنا ساتھ نے ہم (12۔3۔04کہ

تک معیشت جب فائدہ، کیا کا دولت اس تو جائے بن وبال ہی دولت اگ� لیے کے خ�یدنے آاسانیں ہے ہوتی دولت نہیں، چیز کوئی خود بجائے دولتمیں معاش�ے میں اسلام کماؤ۔ سے ط�یقے حلال ہے چیز اچھی ملتا۔ نہیں سے پیسے کے ح�ام آارام سکے۔ پہنچا نہ آارام کو آاپ دولت وہ

بنیادی میں اس اور ہے ہوتا کا معاش�ے عمل بڑا بہت میں ک�نے عمل پ� نیکی کیونکہ ہے گیا کیا اہتمام بڑا بہت کا رکھنے توازن و پاکیزگیہے۔ ) دیتا ق�ار کو ( 21-11-14معیشت

اسلامی جہاں معیشت کہ ہے قانون ایک نزدیک کے فقہاہ ساتھ۔ کے زیادتی ہیں دیتے ک� مش�وط لیکن ہیں دیتے تو رقم کو کسی آاپ کہ ہے ہوتا یہ سودنقصان و نفع جہاں اور ہے ہوتا سود یہ ہو موہوم نقصان یقینی نفع جہاں ہے ہوتا جوا یہ ہو وہمی نفع یعنی ہو امکان کا نفع اور ہو یقینی خسارہ ( ) وڑی، ) K�ج �� úس�ے����ÎیÎ�ح ں ی� ہ� ن�� ونسے��� ط�زت��ق� ڑم�ع���زوف� پ��� غ� اتPے���، ح� م��ائ�Pی ک����� ونسے���دول�ت� ط�زت��ق� وم�ع���زوف� ب��� ø � éلے��������ÎہÎن� ں ی� اس�ل�امم�� ہ�ے���۔ اڑت� ہت��خ������� ی�� ہ��و� د ام�ت� ی��زای��ز ی ک����

) پھ�( ) جائے، کی حاصل روزی کے ک� محنت سے ذریعہ مع�وف کاشتکاری۔ مزدوری، ملازمت، کاروبار، ہے؟ کیا ذریعہ مع�وف ۔ رشوت ) ص�ف ) ہے۔ دیتا ساتھ کا اس اور ہے خصوصیت کی اسلام ص�ف یہ ہے ک�تا رہنمائی کے آادمی تک ہونے خ�چ کے پائی ایک ایک اسلام

منع سے اس�اف کیا، منع سے ک�نے ضائع کو دولت اور دیے ک� متعین نے اسلام بھی مقامات کے ک�نے خ�چ ، ہیں نہیں ش�ئط کی کمانےط�ف کی وسائل جائز و حلال جائے، نہ ط�ف کی ح�ام ک�ے بھ�وسہ پ� اللہ تو ک�یں مجبور ض�ورتیں اگ� کہ ہے امتحان ہی یہ اور ف�مایا۔

ہے۔ ) دیکھنا تو ہی یہ (04-08-06جائے

Page 57: Tassuaf in Islam (Spirituality): Some definitions

57

اسلامی دیکھیے نظام

، مغف�ت ڑج�م�ت� � � ی�ے���� ھ�� مغف�تدی��ک��

باتیں۔ مغیبات پوشیدہ سے (23-06-11)حواس

ہے مانتا دل ہے۔ وہ مانے کیسے دل اب ہے، ایک اللہ دیا بتا نے اللہ رسول ہے۔ ذات کی اللہ غیب بڑا سے سب لیے کے ملسو هيلع هللا ىلصبندے ) ط�یقہ ) کا اس چاہی، نہیں دلیل کوئی انہیں بتایا راست ب�اہ نے اللہ رسول کو جن ۔ کو چیز ہوئی محسوس کو چیز ہوئی ملسو هيلع هللا ىلصدیکھی

) ہے۔ ) اللہ می�ا کہ ہے اٹھتا مان دل دیکھیں نہ دیکھیں آانکھیں ، قلبی ذک� رکھے بسائے کو یاد کی اس میں دل ہی دل بندہ کہ نے آان ق� بتایانے۔ ک�ام صوفیا سمبھالا شعبہ (02-01-04)یہ

خمسہ جانتا۔ 1مغیبات نہیں کوئی گی ہو قیامت کب گا۔ 2۔ ہو کیا کیا سے اس ب�سا، کتنا ب�سا، کیا میں بارش جانتا نہیں کوئی جانتا 3۔ نہیں کوئی ۔ہے۔ کیا میں پیٹ کے ماں ہے۔ 4کہ ک�نا کیا کیا کل مجھے کہ پتا نہیں اپنا کو کسی خطہ 5۔ کس کہ پتا نہیں بھی یہ کو کسی بلکہ ۔

ہیں۔ ) والے رکھنے خب� کی ط�ح ہ� اور ہیں بھی جانتے ک�یم اللہ اا یقین جائے۔ آا موت مجھے پ� (04-09-15زمین

کف� الی ہے مفزی رہتا سلامت ایمان ہر نو سے، ایمان ہر نو ہے ہوتی سلامت بصارت و سمع ہے۔ انتخاب اپنا کا لوگوں یہ ک�تے نہیں زیادتی سے کسی اللہہیں کہتے کو گناہ لیے اسی ہے۔ ہوتی سے ک�دار و ہے ہوتی سے رسالت ہع اتبا زیادتی میں ایمان سے، ک�دار و الی ملسو هيلع هللا ىلصاعمال مفزی

ہیں۔ ک�تے خود ساتھ اپنے لوگ ظلم یہ ہے جاتا لے ک� کھینچ ط�ف کی کف� (04-01-13)کف�،

ک�یم مفس� آان ک�یم ق� آان ہیں، ق� اللہ رسول محمد بھی مفس� پہلے والے ملسو هيلع هللا ىلصکے سمجھنے اور والے سننے پہلے کے ک�یم آان ہیں، ق� اک�ام ہہ آانصحاب ق�بھی والے ک�نے عمل سامنے کے حضور پ� اس ک� سمجھ ک�، سن کو جو ملسو هيلع هللا ىلصک�یم ہوگا وہ حق سو ہیں۔ اک�ام ہہ صحاب

ف�مایا نے کی ملسو هيلع هللا ىلصحضور عمل اس کیا، عمل پ� اس سمجھا نے انہوں سنا، نے ہہ ہے۔ صحاب حق وہ ف�مائی، تائید نے ملسو هيلع هللا ىلصحضور(01۔04۔16)

چاہے مقامات جتنا چاہے اللہ جسے ہے اپنی اپنی کی ایک ہ� وہ ہے جاتا دیا کہہ مقامات اا اصطلاح جہنیں ہیں کیفیات اا حقیقت بھی میں الہی ذک�ہے۔ ف�ماتا (27-06-12)عطا

انسان ہد ( مقص ہو ) ق�بان پ� مجھ ک�ے رسائی جبہ پ� در می�ے اور دے ٹھک�ا کو دنیا ک�ے اطاعت می�ی ک� پہچان مجھے نہیں سے حکم کے اللہ می�ےپہچان مجھے جو ہو بھی مخلوق ایسی کوئی دے، ک� بس� دن رات میں یاد می�ی دے دے جان لیے می�ے جائے ہو نچھاور پ� مجھ جائے

تھا۔ ہی یہ ہی مقصد کا انسانی ہق تخلی تو ک�ے انتخاب می�ا سے پسند اپنی (05-06-13)ک�

ہدعبادت کا۔ مقص ک�نے حاصل کاروبار نوک�ی، کہ نہ ہیں کام کے جوڑنے رشتہ سے هللا ذک� روزہ، (20-08-10) نماز،

لوق� م�خ�������� چار م�ک��������لف� میں اس ک�ے۔ نہ ناف�مانی اور ک�ے اطاعت کی اللہ وہ کہ ہے گیا بنایا پابند کا بات اس ہے گئی دی تکلی~ یہ اسے م�اد سے مکل~اللہ جسے ہیں کہتے اسے مکل~ ہے۔ اکائی منف�د ایک انسان میں کائنات کی اللہ جن۔ اور شیطان انسان، ف�شتے، ہیں مخلوق کی ط�ح

ہیں۔ ) کہتے مکل~ کو مخلوق اس ہے جانتا کو ب�ائی بھلائی ہے بخشا شعور کا بدی اور نیکی نے یی (08-07-12تعال

سلوک ہل ہے مناز ہوتا نصیب الہی ق�ب جسے جتنا جتنا گۓ۔ پہنچ لاھور سے یہاں جہ نہیں ط�ح اس سلوک ہل مناز یعنی ہیں کیفیات سارے سلوک ہل مناز ) الاللہ ) متوجہ کے ک� ذک� جب احدیت ہے۔ ف�مایا اخذ نے صوفیا سے ک�یم آان ق� سارے اور ہے ہوتی وارد کیفیت کی قسم خاص ایک پ� اسم�خ�������لہ�ے���، ای��ک7 ڑ�لہ�ے��� مپ��� �ی�ںای��ک7 ہ� � � ی�ے���� ھ�� دی��ک�� ا ق�� ش5 ک��� ہ�ے���، ب>�ت�ی د Pی ڑ�لدی��ک�ھائ� مپ��� ںای��ک7 ی� ہ� ان�� وہ و �ی�ںب��� ہ� ا�ت�ے��� و ج� واڑات� کے���اب��� د وح�ت� ب��� ی��Kز وان/ �ی�ںب��� ہ� ہ��و�ت�ے���کو والے پہنچنے نہ وہاں جو ہے جاتا ہو حاصل یقین وہ کا باری توحید اسے تو ہے پہنچتی ورح جب وہاں کہ ہے یہ حال کا وہاں لیکن

منازل دیا۔ کہہ احدیت مواقبہ کو کیفیت اس ہوتا نہیں ) )Qalificationحاصل پ�وگ�ام الم�شد Episode 80ہیں۔

نذر منت دیکھیے

اسلامی منتظم مساوات دیکھیے

دن سے منحوس وجہ کی عذاب تھا۔ آایا الہی ہب عذا میں جن بنائے منحوس دن وہ ص�ف نے هللا ہے غلط یہ نہیں کوئی اور ہے منحوس دن کوئیہوئے۔ (16-07-11) منحوس

مبارک لیے کے آادمی ایک وقت ہی ایک لمحہ، ہی ایک دن ہی ایک ساتھ، کے ک�دار اور عقیدے انسانی ہیں ہوتے منحوس یا مبارک دنہے۔ ک�دار اور عمل عقیدہ کا اس جیسا ہے سکتا ہو منحوس لیے کے دوس�ے (04۔11۔16)ہے،

Page 58: Tassuaf in Islam (Spirituality): Some definitions

58

منزل دیکھیے منزل وسیلہ، محبت،

ولایت ہے۔ منفی ولایت منفی جانا جم پ� غلطی پ� گناہ نہیں، ولایت منفی گناہ ہر (23-04-10) صدو

نکاح ہ� ( مہ ( کم جائے بن مالک کی گھ� اور میں گھ� نئے کو آاپ اپنے ک�ے محسوس نہ مہمان وہ کہ تا ہے بنانا مالک کو عورت مقصد ایک کا مہ�) ( ۔ ہو مطابق کے حثیت کی خاندان نہیں حد کوئی کی مہ� ہو ض�ور خ�چ کا مہینہ ایک کم (05-06-09)از

نکاحدیکھیے

۔ موت نہیں نام کا فنا کا جانے ہو مح�وم سے رحمت کی ک�یم هللا ہے نام (03-05-09)موت

تمھیں کہ ہیں رہے دے لیے اس دعوت کی هللا رسول کے هللا اور ہیں دیتے ق�ار موت کو جانے ہو ضائع کی ایمان ک�یم آان ملسو هيلع هللا ىلصق�( آاتی۔ نہیں موت تو جائے ہو بھی قتل وہ پھ� ہیں کہتے شہید اسے ملے حیات سے رسالت ہہ بارگا جسے اور ک�یں عطا ملسو هيلع هللا ىلصزندگی

11-11-04)

گونہ ایک آاتی نہیں موت کو روح م�تا، نہیں کا کسی روح ہے نام کا جدائی کی ورح سے بدن موت ہے رہتی باقی حیات کی والے م�نے ہ�ہے۔ ہوتی نصیب بھی کو کاف� (08-03-13)حیات

ہے۔ رہتا ہی ویسا بھی میں ب�زخ ہے ہوتا مزاج میں دنیا جیسا ہے۔ رہتا علم حافظہ، نہ ہے چھینتی علم نہ لیتی نہیں چھین کو چیز ہ� )موت13-07-19)

) لمحہ ) ہ� مومن لیے اس ہے۔ دیتی ک�ا ملاقات سے اللہ کے ک� ختم گھڑیاں کی انتظار کے اس گویا وہ ہے آاتی بھی موت جو پ� مومنہے۔ رہتا تیار لیے کے ہونے پیش حق (11-07-15)حضور

ہے۔ نام کا جانے ہو مضبوط اور کے زندگی بھی موت ہے جاتی ہو ش�وع زندگی کی ب�زخ ک� ہو ختم زندگی کی دنیا یہ کہ ہے یہ )موت15-10-30)

م��ی، ک���� اع�م��الکے��� éی�ے����Îêب ا ڑی��ا ںد* ی� ہ� ن�� سے��� ہ��و�ت�ے��� ع� واق�� کے��� م�و�ت� م�و�م�ں/ ک���ں/ ل�ت� ہ�ے��� سے��� ت�ھیم�و�ت� م�و�م�ں/ ڑی��ا د* ہ�ے���، ہ��و�ی��ا ط�زچسے��� دو ڑ د* ا ک���� م�و�ت�پتا اسے ہے بھاگتا ہی سے نام کے موت منافق لیکن ہے۔ ک�تا مجبور پ� تیاری کی موت کو مومن ڈر وہ لہذا ہے رہتا خیال کا اس کمزوریسے خلاص پابندی کی الہی احکام کہ ہے یہ تیاری کی موت ہیں۔ ڈرتے دونوں کاف� اور منافق نہیں، کچھ میں دامن کے اس آاگے کہ ہے

ک�و۔ ) مطابق کے سنت (17۔11۔16ک�و،

حقیقی - )موث� لیں لے نتیجہ چاہیں سے جس چاہیں جو ہے اللہ حقیقی (21-07-11موث�

حکم، مومن کو آاپ میں معملات اپنے تک جب سکتے نہیں ہو مومن یہ قسم کی پ�وردگار کے آاپ ف�مایا ہے؟ کون ملسو هيلع هللا ىلصمومن ملسو هيلع هللا ىلصف�مایا کیا نہ بس اور مانیں فیصلہ کا آاپ جگہ ہ� میں اختلافات اپنے میں، معملات اپنے میں، ک�دار اپنے ک�یں نہ تسلیم ملسو هيلع هللا ىلصمنص~ ) ( اور فیصلہ کے آاپ ک�یں نہ محسوس ناگواری بھی ب�اب� رائی کوئی بھی میں سیل کسی کہیں اندر کے وجود اپنے اندر ملسو هيلع هللا ىلصاپنےجانا، ہو کوتاہی ساتھ۔۔ کے اعتماد و یقین پورے ہے حق کا ماننے جیسے مانے ایسا اور ہے۔ کیوں ایسا کہ پ�، حکم کے ملسو هيلع هللا ىلصآاپ

اللہ لیکن ہیں سکتے ہو کچھ سب یہ کے ک� تعبی�یں ک�نا، پیدا جواز گھڑنا، تاویلیں غلط لیکن ہے۔ کمزور انسان ہے بات ایک جانا ہو غلطیہے۔ ) مومن بندہ ایسا اور ہے ایمان یہ تو سکتے۔ ہو نہیں بندے ایماندار (02-12-12کے

مومن دیکھیے و مسلم

کاف� دیکھیے و مومن

کاف� و تا مومن ہے ک�تا پی�وی کی احکام کے اللہ مومن ہے۔ جیتا لیے کے ک�نے حاصل سہولتیں دنیاوی مزید کاف� ہے جیتا زندگی کی آاخ�ت مومن ہہ بندہو۔ سامنے اللہ ہت عظم میں حال ہ� گیا۔ ہو الہی ذک�، بھی کام سو میں بعد کام پہلے، یاد کی ہو۔اللہ تعمی� کی آاخ�ت ساتھ کے دنیا کہ

الہی۔ ) ذک� ہے، کیا اث� کا عمل سمجھنے سوچنے ہے، ذک� بھی نتیجہ کا (04-01-09ک�دار

ہے۔ بنتا خود انسان کاف� ہیں۔ بتاتے نہیں، بناتے کاف� (12-12-14)علماء

( میلاد تو) ہو احسان کا اللہ جب کہ بتایا بھی ط�یقہ یہ اور بتائی بھی نشانی خوبصورت بہت نے ک�یم اللہ م�یم سورۃ میں، واقعہ کے یہ زک�ی حض�تد، ت� ب�� ی�ان/ وڑ� ب��� ہ��و� ری�ائ��ی م�ہ���� ی ک���� ال�لہ ت ۔ح�� ø ہÎùی�ے���� ا K�ح ری��ا ک���� ادا ک�����ز س�5 ا اسک���� ø ہÎùی�ے���� ا K�ح ری��ا ک���� ی��اد اسے��� سے��� ی ام�و�س5 ح�� ی�ں، اہ��ت� K�ح � �� éی�ے���� ب��ÎتÎی�! ں ی� ہ� وڑےن�� د! ھ�ت� د* اسکے���اتPے���، ح� ہ��و� ود ن�سج������ وڑسڑ ح�ض����� کے��� اوڑال�لہ اتPے��� ح� ہ��و� ں/ اوڑدلڑوس�5 اتPے��� ح� ہ��و� د ت� ب�� ی�ان/ ک�ہڑ� ہ�ے��� ہ ط�زت��ق� ہ ی�� ا ک���� ات�ے��� م�ت� ی وس5 ۔ج�� ø ہÎùی�ے���� ا K�ح ا ای�� ح� اڑیہ��و� دلح�

Page 59: Tassuaf in Islam (Spirituality): Some definitions

59

یہ رہو ک�تے بیان پاکی کی اللہ دن رات کہ کہا بھی کو قوم ک� آا باہ� سے حج�ے اور جائے۔ مانا احسان کا اللہ اور جائے کیا ذک� کا اللہچاہیے۔ ) منانا کیسے کہ گیا آا بھی ط�یقہ کا میلاد میں آایات ان ہے۔ رہی منا خوشی قوم (17-01-14پوری

ہے۔ نادان جانتا وہ کہ ہو ذوم اسے لیکن ہو نہ جانتا جو ہیں کہتے اسے (20۔11۔15)نادان

ہیں۔ ناشک�ی آاتے میں ذیل کے ناشک�ی ک�، بوجھ جان ک�نا، نہ ادا العباد (11-11-11)حقوق

شک�۔ دیکھیے

نفقہ و ہیں نان چیزیں چار میں نفقہ و مکان 1نان رہائش پینا 2۔ کھانا تحفظ 3۔ سے س�د و گ�م کو 4۔ یم آاد ڈرف نے اللہ حکم کا مشقت لباس۔ ۔وہ بوجھ کا نفقہ و نان کے خاندان و عورت اور ک�ے کمائی م�د کہ ہے یہ ط�یقہ کا فط�ت کہ ہے مطلب کا اس نہیں کو حوا مائی دیا

(23-05-14)اٹھائے۔

کا نائب ہستی جس اسکا بلکہ ک�تا نہیں ہی تص�ف ص�ف وہ ہے ہوتا جو نائب لیکن سمیت، ف�شتوں ہے ف�ماب�دار کی حکم کے اللہ کائنات ساریک� حاصل حکم سے اس پھ� ہے، پہچانتا کو ناپسند و پسند کی اس کیسی۔ نیابت ورنہ ہے، ہوتا بھی رابطہ ساتھ کے اس ہے ہوتا نائب وہ

وساطت کی یء انبیا کو مخلوق باقی ہیں یل رسو و نبی کے اللہ وہ ہوا نصیب جنہیں جلیلہ منصب یہ ہے۔ ک�تا تص�ف پ� مخلوق نیچے کے(11-03-05سے۔ )

خلیفہ و وہ نائب نائب کا جس کہ ہے ہوتا یہ وہ ہے ہوتا جو تصور جو لیے کا کے خلیفہ ک�ے۔ کام سارے کے اس میں موجودگی عدم کی اس ہے نائبک� بیٹھ جگہ فلاں کہ ہے ک�تی نامزد اسے وہ ہے خلیفہ وہ کا جس ہستی کوئی کہ ہے یہ لیے کے خلیفہ ہے۔ نہیں ض�وری موجودگی عدم

پ�وگ�ام ) ) الم�شد ہے۔ ک�تا مطابق کے اس ہے ملتا حکم جو ک�تا نہیں سے م�ضی اپنی ک�واؤ، ط�ح اس اس ہے کام جو Episodeفلاں13

ذریعہ نبوت کا تعلق ساتھ کے ک�یم اللہ کیونکہ ہوا پ� قلب ک�یم آان ق� نزول ہے۔ پ� قلب کی جس ہی بنیاد کی، الہی ق�ب ہے کیفیت ایک نبوتکیفیت وہ میں، کلام کے اس ہے ہوتا پ�تو کا متکلم ہے۔ ہوتا حکم�ان حقیقی کا وجود قلب اور ہے قلب

وارد پو دل کیفیات کی اس تو جاۓ سنا ک�یم آان ق� کہ ہے تصوف ہی یہ اور ہے۔ آاتی پ� قلوب کے السلام علیہ انبیاء اکمل کامل، سے سبدوزخ آاۓ خوشی میں دل تو آاۓ بات کی جنت ہوں۔ وارد کیفیات پ� اس کہ جاۓ کیا قابل اس سے الہی ذک� کے، ک� صاف کو دل ہوں،

پ�وگ�ام ) ) الم�شد ہے۔ یہ ہی کام کا السلام علیہ انبیاء تو ل�زے، بندہ اندر تو ہو بات Episode 92کی

Pی شط�زچک���� میں Frequencies ح�� انسان عام جو چاہیے چیز خاص لیے کے نبوت ط�ح اسی نہیں۔ انسان لیکن ہیں سکتے سن جانوررکھی۔ نہیں نے (03-01-10)هللا

ہے؟ میں چیز کس اطمنان و سکون ہے۔ رہی ک� پ�یشان کو انسان ص�ف میں مخلوقات جو ہے خوائش ایسی یہ قلب اطمنان قلب، سکون " " ) جمال) تو دیکھیں سے میں جس ہے دروازہ وہ نبوت ۔ باری وصال ہے؟ کیا منزل کی انسان ہے ہوتا نصیب پ� منزل سکون زیادہ سے سب

ہے۔ ) ہوتا نصیب باری وصال تو گزریں ہے، آاتا نظ� (14-05-04باری

) کا) غذاؤں مادی تمام زمین ط�ح جس ہیں ہوتے خزانہ کا اس یء انبیا ہے، چلتی بھی زراعت کی ام� عالم ط�ح اسی ط�ح کی زراعت کی دنیاروح جو ہیں ک�تے فیض اقتساب سے ان وہ ہیں جو روحانی لطائ~ وہ اور ہے ہوتی خزانہ کا غذاؤں روحانی ساری نب�ت ط�ح اسی ہے خزانہہے۔ ہوتی نصیب باری مع�فت اسے تو رہے ملتی اسے غذا اور دوا یہ ہیں ک�تے عطا قوت کو اس اور ہے بنتی بھی دوا ہے بنتی بھی غذا کی ) لیتی) پکڑ ہاتھ ہمارا تو لگیں ک�نے گناہ کہ جاتی بن نہیں چوکیدار جاتی، بن نہیں دیوار نماز ہے دیتی روک سے ب�ائی اور فحاشی نماز پھ�کے فوائد مادی اپنے ہم ط�ح کس سکتا۔ نہیں چھوڑ اسے آادمی کہ ہے دیتی ک� عطا کلام لذت وہ ہے دیتی ک� عطا جواں لذت وہ نماز ہے،کہتا میں گناہ دعوت وہ پھ� تو جائے آا بیداری یہ میں روح ط�ح اسی ک�تے نہیں ب�داشت نقصان لیکن ہیں لیتے ک� ب�داشت تکلی~ لیے

سکتا۔ ک� نہیں ق�بان کو الہی ق�ب نہیں، ط�ف ااس ہے ط�ف ہاس لذت جو لیکن ہے بھی ط�ف ااس تو بات بھئی -01-1988)ہے،20)

گناہ/ ہے/ نجاست ہوتی طاری یہ ملتی نہیں میں گوشت یا میں خون یہ ہے ہوتی طاری وہ ہے ہوتی جو نجاست کی کف� ہے ہوتی کی ط�ح دو گناہ نجاستیہ ہیں مارتے حق کا کسی ہیں لیتے رشوت ہیں ک�تے چوری آاپ ہے ہوتی ساری نجاست کی بدعملی اور گئی ہو صاف تو لے پڑھ کلمہ جب

نجاست کی ک�دار ہیں۔ جاتی بن حصہ کا جسم ک� بن ہڈیاں ک� بن گوشت ک� بن خون وہ ہے ہوتی ساری وہ ہے جاتی کی ب�ائی اا عمل جوہے۔ اختیار ذاتی کا ف�د ہ� ایمان ہوتی، نہیں میں بیویوں کی یء (31-05-13)انبیا

: ہے ہوتا ساری میں وجود اث� کا کھانے ح�ام ہے بنتی حصہ کا جسم بدک�داری خ�ابی، کی ک�دار ساری نجاست

Page 60: Tassuaf in Islam (Spirituality): Some definitions

60

طاری ہے :نجاست پڑھتا کلمہ کاف� بڑا سے بڑے بنتی نہیں حصہ کا وجود ہوتی نہیں ساری میں وجود ہے ہوتی طاری جو ہے نجاست وہ کف�ہے ہوتا طاری اث� کا عقیدے ہے جاتی پھٹ نجاست (11-60-10) تو

( نذر کوئی ) تو ہے ف�ض نماز جیسے ہو، نہ ف�ض لیکن ہو ف�ض قسم از کہ ہے یہ کا منت نذر قاعدہ دوس�ا گی، جائے مانی کی اللہ ص�ف نذر( ) ہے ) ح�ام نظ� کی اللہ غی� وغی�ہ گا پڑھوں نفل دس گا، ک�وں حج نفلی تو دے ک� کام یہ می�ا اللہ کہ ہے سکتا مان (21-07-06نذر

انذار/ مپڑملسو هيلع هللا ىلص نذی� غ� ی� ب�� صت ی� م� والا۔ ات�ے ت� ب� ø � éلے�ÎہÎن� ام خ ات�� ک�ا ک�ام لط (16-09-11)۔ غ��

کہ دے بتا دوس�ا اور ہو رہا جا کے ک� بند آانکھیں یی کو اا مثل کہ ہے ہوتا تو ١٠نذی� گے جاؤ گ� ہے گڑھا بعد کے قدم دس) ' ' ( ہے جاتا دیا لکھ ڈر میں اردو ہیں نذی� آاپ لیے اس ہے والا ہونے انجام کیا کہ ہیں بتاتے نبی کا هللا ہوا۔ نذی� ملسو هيلع هللا ىلصوہ ) ملسو هيلع هللا ىلص

09-04-24)

ہے ) یہ والا۔ ف�مانے عطا اطلاع سے انجام دہ نقصان ب�وقت کو جہانوں مفہوم تمام کا (02-01-15)۔( انذار

ہیں۔ )نسبت ہوتی حاصل ب�کات سے جس کا دل تعلق وہ ط�یقہ وہ ہیں کہتے (11-07-12نسبت

) ہے۔ ) اویسیہ نسبت اور نقشبندیہ سلسلہ ہمارا بھی ک� رہ دور ہونا مستفید سے روح کا روح ہے ہوتی نسبت

(14-07-26)

) ( ب�کات ۔ ہیں ہوتی نصیب بعد کے لانے ایمان کو کسی جو ہے نام کا نبوت ب�کات ان میں تصوف اصطلاح ملسو هيلع هللا ىلصنسبتیہ ہیں کہتے نسبت اسے ہیں ہوتیں نصیب کو دوس�ے سے ایک جو کیفیات ہیں، کہتے نسبت اسے ہے جو حصول کا ملسو هيلع هللا ىلصنبوت

ہیں۔ ہوتیں بنیاد کی (19-05-15)مقامات

بتانا۔ نصیحت سلیقہ و ڈھنگ اور ط�یقہ صحیح کا ک�نے کو کام (24-01-11) کسی

اس میں روکنے سے گناہ کو گار گناہ سو ہے۔ جاتی کی سے اس جائے چاہا بھلا کا جس سے، جذبے کے خوائی خی� ہے ہوتی نصیحتہے۔ معاملہ کا الہی ہت عظم ہوتا نہیں معاملہ کا شکست و فتح جائے۔ ہو بھلا کا اس کہ چاہیے ہونی خوائی خی� (12-08-11) کی

اسلامی حکومت نظام تعلق جو ہمارا کیونکہ ہے، مطابق کے اسلام بھی وہ ہے کا حکم�ان اور کا آادمی عام تعلق جو کہ ہے یہ مطلب کا نظام کے اسلامہمارے ہے، اسلامی غی� وہ ہے جو taxesسے یہ ہے۔ اسلامی غی� انداز سیاسی رمارا ہے، اسلامی غی� انصاف قانون ہمارا ، ہیں اسلامی غی�

ض�ورت اور کے آادمی عام کے، اداروں تعلیماتی اور کے آادمی عام کے، عدلیہ اور کے آادمی عام کے، حکومت اور کے آادمی عام ہیں تعلقاتجاۓ۔ کیا مطابق کے اسلام کو ان ہیں جو یہ ہیں، ادارے جتنے کے حکومت کے، اداروں کے صحت کے، ہسپتالوں ۔04۔16)کے،

01)

بد ہ� پ� نظ بندے تو ہے ہوتا س�د گ�م موسم ط�ح جس ہے۔ سکتی دھکیل میں ہنڈیا کو اونٹ اور میں قب� کو نوجوان بد نظ� ف�مایا نے ملسو هيلع هللا ىلصحضورپاس کے کسی کہ ہے ہوتا تخیل کا اس سوچ، کی اس دماغ، کے اس کا، اندر کے اس ہے نظ� کی جس ہے بد ہ� نظ جو یہ ہے ہوتا اث�

اور ہے ک�تا متاث� کو چیز راستے کے نظ� کی اس تو ہے آاتا غبار ایک جو میں دماغ یا ہے ہ�تا پیدا حسد جو میں دل ک� دیکھ چیز اچھیکسی وہ جو میں تخیل کے بندے ہے ہوتی صلاحیت ایک یہ تھا۔ جاتا اپنایا فن ہر بطو اسے تو میں ع�ب وقت کے عالی ملسو هيلع هللا ىلصبعثت

اسی ہے جاتا اث� کا غذا کا موسم ط�ح جس میں، دل کے اس ہے اٹھتی ھوک ایسی ایک کی حس�ت ک� دیکھ نعمت پاس کے دوس�ےہے۔ دیتا ک� پاش پاش کو چیز اگلی ہے جاتا اث� کا تخیل اس (14-06-13)ط�ح

ہے۔ سے نسبت کی شیطان یہ مارا، سے گولی کہ جیسے ہے ج�م ہی ویسا ک�نا نقصان ک� لگا نظ�

(11-07-20)

ایک کا effect psychologicalنظ� ک�نے ب�داشت کو دوس�وں جو لوگ وہ اا عموم اور ہیں سوچتے کیا بارے کے کسی آاپ کہ ہےہے۔ ہوتی زیادہ چیز یہ میں ان چاہیے ہونی پاس ہی ہمارے چیز ہ� ہیں سمجھتے رکھتے، نہیں ہو psychologically developمادا

پ�وگ�ام، ) الم�شد ہے۔ (Episode 107جاتی

پہنچ نعت نہیں کوئی کو مفائم و الفاظ ان ہیں کی بیان صفات جو کی آاپ نے اللہ کہ ہے آان ق� نعت حقیقی کی ملسو هيلع هللا ىلصحضور ملسو هيلع هللا ىلصرسول محمد وسیلہ و واسطہ کا اس ہے رہی مل بھی جو رحمت ہے۔ شامل ذرہ ہ� سب، سوا کے اللہ میں العالمین اور العالمین رحمت سکتا۔

Page 61: Tassuaf in Islam (Spirituality): Some definitions

61

ہیں۔ ) (05۔02۔12ملسو هيلع هللا ىلصاللہ

پ�وگ�ام ) ) الم�شد ہوں۔ میں دل کیفیات کی جس ہوگی وہ نعت Episode 130حقیقی

وغی�ہ۔ نعمتیں ق�ب ہل مناز یعنی نعمتیں معانوی اور نعمتیں کی دنیا یعنی نعمتیں (18-07-11)حسی

اسلام ہذ ہو۔ نفا مطابق کے اسلام بھی رشتہ کا آادمی عام اور حکومت کہ ہے م�اد سے اسلام ہذ (20-03-09)نفا

ہے باری منشاء ہے نبوی سنت یہ جاننا علم کا صنعت و ایجادات ہوئی سے اسلام اور ہوئی سے یء انبیا کی ایجادات تمام ملسو هيلع هللا ىلصابتداءت�قئ میں سائنس ک�یں ت�قی میں ح�فت و صنعت وہ کہ چاہیے کو لوگوں دار دین ہے۔ سبب کا غلبہ پ� دنیا اور ہے سبب کا روزگار بہت�ین

گا۔ ) ہو نہیں نافذ اسلام سے پکانے دیگیں اور نکالنے جلوس لگانے، نع�ہ گا۔ بنے سبب کا دین غلبہ پھ� (03۔05۔13ک�یں

دین نفاذیی ملسو هيلع هللا ىلصمصطفو

نافذہ دیکھیے قوت

اق� ق�� ایک ت�� میں اس ہے کوئی کہ جہاں ہو ایمان حقیقی ہو، نصیب ایمان پ� رسول کے اس اور اللہ کہ کے اس سوائے ہے موجود ملسو هيلع هللا ىلصانانیت ) یہ ) اگ� ہے۔ لیے کے اللہ اسی عظمت ساری ہوں نہیں کچھ میں کہ ہے ہوتا احساس کو بندے کہ جا تب میں۔ دل جائے آا الہی ہت عظم

نہ کچھ اسے دوس�ے چاہے ہے سمجھتا بڑا سے دوس�وں کو آاپ اپنے بندہ ہ� پھ� تو ہو نہ نصیب حال یہ کا ایمان ہو نہ نصیب کیفیتہے۔ نشانی کی منافق ہے نشانی کی نفاق یہ اور ہوں (12۔06۔12۔ )سمجھتے

پ� ش�عیت میں بھ� دن بندہ کہ چاہیے رکھنا سامنے کو ذات اپنی چاہیے ک�نی نہیں جستجو کی دوس�وں تو ہے کیا نفاق کہ ہے دیکھنا اگ�ایسا کیونکہ ک�یں نہ چیک انہیں ک�یں دعا لیے کے دوس�وں ک�یں چیک کو آاپ اپنے ک�یں سپ�د کے اللہ کو دوس�وں ہے۔ رہا ک� عمل کتنا

ہیں۔ ) شکار کا بیماری کی نفاق آاپ تو گے (18۔05۔12ک�یں

اسے نفس ہے ہوتی پیدا کیفیت ایک سے ملنے کے اربعہ یہ اجزاء تو میں پانی ہوا، آاگ، مٹی، ڈالا، نے اللہ شعور جو میں ان ہے۔ جاتا کہا نفسشعور کیفیت، جو کی جاننے سارا یہ ہے۔ لگتی بھی بھوک اسے ہے ہوتی بھی خوشی اسے ہے ہوتا بھی درد اسے پھ� گیا۔ بن انسانی بدن

اور آاخ�ت ہے۔ سامنے کے اس جو ہے، راغب زیادہ ط�ف کی دنیا مادی وہ ہیں، مادی وسائل کے نفس چونکہ اب ہیں۔ کہتے نفس اسے ہےبدن ہے، بدن بذات مکل~ ہے۔ پیچھے روح ہے پ� لائن ف�نٹ نفس و بدن انسانی میں دنیا ہے۔ کا روح موضوع یہ عظمت، کی اللہ اللہ،جو یہ ہم جو اب سکتا۔ ک� نہیں کچھ خود روح لیکن ہے آاتی ظلمت پ� روح ہے ک�تا گناہ بدن ہے، ملتی بشاشت کو روح ہے ک�تا نیکی

بھی وہ لو، چھین بھی یہ کہ پ� آارزو کی اس لیں، کہہ نفس یا شعور کے اس یا بدن اس ہیں ک�تے کامپوچھیں سے روح جب گے پائیں تب غلبہ پ� خواہشات کی نفس اور دو ک� ختم خواہشات یہ کی نفس کہ ہے یہ مارنا کا نفس تو لو، چھین

کو آاپ کہ ہونگے قابل اس ہونگے آاشنا سے ورح جب ہے۔ وہ ہی گائڈ سامنے کے آاپ پیچھے، کے نفس آاپ تو ورنہ چاہیے؟ کیا کو آاپ گےہے۔ ح�ام یہ گئی آا تاریکی پ� روح تو کھایا لقمہ یہ چلے، پ�وگ�ام،) پتا (Episode 103الم�شد

م�ت*ی، ) گ>، ا� اڑت�غہ اضڑ ع�ت� ان/ زات� اسی��Kزای��5 ی��ک7 ںلای��ات���ت ی� ہ� ن�� م��ان/ ںہ��و�ی��اات�� ی� ہ� ن�� ا ت� ا�س�5 سے��� ی��ں/ شد ف� ت�� ک7 ی�� ت ہ�ے���ح�� ڑ� پ��� Kڑوچاوڑچ ہ�ے��� ڑ� پ��� Kشاوڑچ ف� ت�� ) کی نبی ہے ک�تا عبادت کی اللہ اگ� ہے ہوتا نصیب ایمان ہر نو ہیں۔ ہوتے عمارہ نفس تمام کے، یء انبیا بجز ہیں، ہوتے کے پانی ملسو هيلع هللا ىلصہوا،

ہے۔ جاتا بن مطمئنہ نفس کے ک� ت�قی تو ہے ک�تا اطاعت

(13۔06۔13)

( : : : والا، ات�ے��� ح� م ج� ی��Kز ک�����ی ت� ب��� ہ ی� Qم�ظ������م��ی ش ف� ت�� والا، ات�ے��� ھ�ت� Kچ����� K�ت سے��� Pزایی�� ل�وامہ ش ف� ت�� ہ�ے���، ا ت� ب�� سے��� ادہ م�� وی��ک���ہ K�ج ہ ب��وای�� د ا ک��� ا ت� ب�� د ع�م��اڑہ ش ف� -07-11ت��م�ضیہ( 20 ہس نف اور راضیہ ہس نف

: میں دنیا ہیں۔ جاتے لے ط�ف کی گناہ کو انسان جو ہیں کے مزاج انسانی درجے تین یہ یعنی ہےیں وہم اور خیال حس، حجاب کا نفس( چاہیے۔ ک�نا تحفظ کا ( 20-07-11ان

چاہیے۔ نکاح نبہانا اسے لیے اس ہے ہوتا وعدہ پ� نام کے هللا (05-06-09)نکاح

اس داری ذمہ کی م�د اور ک�ے^ ف�اہم سامان کا سکون کے م�د کہ ہے داری ذمہ کی ۔خاتون ک�یں حاصل سکون کہ بنائے جوڑے نے هللارکھیں۔ خیال کا احساسات سارے (27-06-11)کے

کے بقا کی انسانی نسل کہ ہے ہوتا لیے اس اور ہے ہوتا پ� نام کے اللہ اور ہے ہوتا درمیان کے م�د و خاتون کو ہے معاہدہ مقدس ایک نکاح

Page 62: Tassuaf in Islam (Spirituality): Some definitions

62

) ہو ) ایمان کہ ہے یہ کی اس ش�ط گیا۔ بنایا سبب (10-03-06)لیے

کام اپنا چیز ہ� ط�ح جس کہ لیے اس دی؟ کیوں مثال یہ بعد کے ذک� کے بیوی میاں یہ ہیں قائم پ� اعتدال سیارے ستارے وسورج، زمین یہکا سکون لیے کے دوس�ے ایک پھ� گے رہیں قائم رشتے تو گے ک�یں کام اپنا اپنا پ� اعتدال بھی بیوی میاں ہے قائم پ� اعتدال ہے رہی ک�

گی۔ ) ہو ش�وع گڑبڑ سے وہیں گا بدلے راستہ جو گی۔ ہو بھی محبت ہوںگے بھی سبب کا رحمت ہوںگے، بھی (24-07-15سبب

ایک ک� مل گے چلائیں کو گاڑی کی زندگی ک� مل بی بی یہ بندہ یہ کہ ہے جاتا کیا عہد پ� نام کے اللہ میں جس ہے معاہدہ ایک نکاحگے بڑھائیں آاگے کو نسل کی آادمیت اور گے ک�یں مہیا اف�اد اچھے اور نیک کو معاش�ے گا بنے خاندان ایک میں گھ� اس گے بنائیں گھ�

ہونگے۔ نیک ہوںگے دیندار ہونگے سبب کا اضافے میں امت کے حضور ہوںگے بچے (23-10-15)ملسو هيلع هللا ىلصمسلمان

کفو ) پہلے سے )levelشادی ) ک�و۔( ) بھ�وسہ پ� اللہ پھ� دیکھو بھی وغی�ہ روزگار حالات دنیاوی تیس�ا دیکھو دین پھ� -11-15دیکھو،08)

نکاح دیکھیے ہ� مہ

کامل ہہ ہے نگا سکتا ک� دعا کامل دے۔ دے چاہے جب کو جس ہے پاس کے هللا ص�ف ہدایت نہیں ممکن یہ ہے جاتا ہو کام سے کامل ہہ نگا اکنہیں۔ میں اختیار کے اس ہدایت بس۔ ہے سکتا ک� (09-07-11)تبلیغ

کی طلب ہے کی استعداد بات ہے ہوتی تیز زیادہ بھی سے صحبت تاثی� کی نگاہ ہے۔ نام کا کیفیت ایک بھی نگاہ اور ہیں ہوتیں کیفیات یہجاتیں۔ نہیں لکھی پڑھی ہیں سکتی جا کی محسوس کیفیات (04-06-14)ہے۔

ک� نور روشن کو چیزوں دوس�ی اور ہو روشن خود جو ہیں کہتے کو چیز اس نور ہے۔ ف�ما کا نور اور باری تجلیات میں نظام ت� وسیع کے کائنات " اور " ہو مثال و مثل بے بھی چ�اغ وہ ہے۔ اللہ ش�یک لا وحدہ وہ سبب کا آابادی کی کائنات ساری اس ہو۔ روشن میں ذات اپنی خود دے، ) جو ) مش�قی نہ ہو مغ�بی نہ جو ہو روشن سے زیتون درخت مبارک چ�اغ وہ اور ہو مثال و مثل بے بھی قندیل اور ہو رکھا میں طاق یی اعل بہت

دیکھائے آاگ بغی� گویا ہو ستھ�ا صاف اتنا تیل کا اس اور ہو آایا جوبن زیادہ بہت پ� جس ہو۔ میں درمیان عین کے باغ نہیں پ� کنارے کسیجہاں اس میں کائنات اس ہیں۔ مطابق کے شان کی اس صفات کی اس سے مثالوں ہے ت� بالا ذات کی اللہ لے۔ پکڑ روشنی وہ بھی کےسورج ہے، سبب بظاہ� ایک ہیں دو اسباب کے آابادی کی کائنات ہے۔ ہوئی بخشی کی اس بھی روشنی وہ ہے سبب کا آابادی روشنی میں،

ہے علاوہ کے اس روشنی ایک ہے علاوہ کے اس صورت ایک ہے۔ سبب کا جہاں ہی آاباد روشنی یعنی ہے ہوا بپا ہنگامہ کا زندگی ہے ہوا نکلابھی مالک ہے بھی خالق کا اس وہ کہ ہے راست ب�اہ سے باری ہت ذا تعلق کا ذرے ہ� کے کائنات تعلق۔ سے ک�یم اللہ کا مخلوق ہے وہ اورکے انسان ہے۔ اضط�اری بھی تخلیق انسانی ہے، اا مجبور ہے اضط�اری تعلق کا ذرے ہ� کے کائنات لیکن ہے۔ بھہ والا رکھنے قائم کا اس ہےچلنے کے نظام ہ� جو نور ہوا دیا کا اللہ یہ ہے سبب کا آابادی جو روشنی یہ ہے ک�تا روشن کو کائنات جو باطن نور یہ کہ ہے یہ اختیار پاسط�ف ایک کہ ہے یہ اختیار پاس کے انسان ہے۔ موجود میں سینے کے انسان زیادہ سے سب ہے موجود اتم بدرجہ میں انسان یہ ہے سبب کاکوئی بھی پھ� تو آاؤ ط�ف می�ی اور دو چھوڑ کو دنیا کہ دیتا ف�ما ک�یم ذات وہ کہ ہے یہ کمال اور ہے واہ کاحسن اس نعمتیں کی اس دنیاکمال دوس�ا میں اس پھ� مطابق، کے ط�یقے ہوئے بتائے می�ے لیکن رہو آاباد میں دنیا ف�مایا نے اس ہے ک�یم ایسا وہ لیکن تھی، نہ بات بڑی

دیا۔ ک� مق�ر نے ک�یم اللہ جو ہے وہ ط�یقہ ت�ین آاسان کا ک�نے کام کے دنیا کہ ہے یہ

و الصلوۃ صاحب علی محمدی سینہ طاق بہت�ین سے سب ہے ک�یم رسول اطہ� قلب چ�اغ ت�ین روشن اور بہت� سے ملسو هيلع هللا ىلصسب ملسو هيلع هللا ىلصبھی کو یء انبیا تمام ہے۔ رہا بانٹ جور میں جہانوں جو ہے پ� اطہ� قلب کے حضور قندیل بہت�ین سے سب ہے۔ ملسو هيلع هللا ىلصسلام

اللہ ہمیں ہیں۔ یء انبیا امام حضور بانٹا میں امتوں اپنی آاگے نے انھوں نور ہی وہ اور ہوا نصیب نور سے اطہ� سینہ کے ملسو هيلع هللا ىلصآاپ ملسو هيلع هللا ىلص ) ہیں ) ک�تے استفادہ سے اللہ رسول محمد اطہ� سینہ راست ب�اہ جو ف�مایا پیدا میں گ�وہ ت�ین قسمت خوش اس اللہ الحمد نے ملسو هيلع هللا ىلصک�یم

ہیں۔ امت راست ب�اہ کی ملسو هيلع هللا ىلصآاپنے ک�یم اللہ مثال کی جس ہے پیغمب� اطہ� سینہ سبب کا حصول کے اس اور ہے نور کا اللہ ہے رکھتا آاباد کو کائنات جو نور ملسو هيلع هللا ىلصوہ

۔۔۔ ہے میں اطہ� سینہ طاق ایک سے، چ�اغ ایک ملسو هيلع هللا ىلصدیکو چ�اغ اس کہ ہے اتنا اختیار کا انسان اور ف�مائی عطا حفاظت اسے ط�ح اسی اور دیا رکھ چ�اغ ایک میں سینہ ہ� نے اس ہے ک�یم ایسا وہ

جائے، دیا توڑ کو چ�اغ اس کہ ہے یہ کف� ہے۔ ک�تا ب�باد ک� پھوڑ توڑ یا ہے ک�تا روشن اسے نہیں، یا ہے ک�تا روشن سے نبوت ملسو هيلع هللا ىلصنورو اعظاء ہ� ہے جاتا ہو ش�وع کاروبار کا الہی ق�ب تو ہے اٹھتا جل چ�اغ یہ جب جائے۔ کی تلاش روشنی لیے کے چ�اغ اس کہ ہے یہ ایمان

ہے۔ ) دوڑتا ط�ف کی اطاعت کی اللہ (05-12-14جوارع

مع�فت ورع نور نور دیکھیے

Page 63: Tassuaf in Islam (Spirituality): Some definitions

63

ورع ناف�مانی نور کوئی جتنی گا، ہو پیدا نور سے اس گے ک�یں آاپ میں اطاعت کی حضور سے خلوص جتنے کام جو کہ ہے یہ ورع ملسو هيلع هللا ىلصنوراس ہو نصیب مع�فت جتنی کی باری ذات کہ ہے یہ مع�فت نور ہے۔ ہوتا پیدا نور جو سے وجہ کی ک�دار گی۔ ہو پیدا ظلمت اتنی گا ک�ےنور جب اور ہے، سبب کا ہونے پیدا کے مع�فت نور ورع، نور ہوں۔ مخلوق میں کہ جائے ہو یقین جتنا جائے، ہو ادراک جتنا کا عظمت کی

متعلق ایسے سے دوس�ے ایک دونوں یہ ہے رشتہ کا یوی تق مع�فت، یوی، تق حال ہی یہ ہے۔ دیتا تقویت مزید کو ورع نور تو ہے ہوتا پیدا مورفتدرخت۔ بیج جیسے (17-05-15)ہیں

ہو۔ نیکی مطابق کے حکم کے هللا رسول کام (17-12-10) ملسو هيلع هللا ىلصجو

( ہے۔ پڑتا چھوڑنا کو بدی پہلے لیے کے اس اور ہے پڑتا ک�نا اختیار اسے آاتی نہیں خود از (15-07-11نیکی

ط�ف اپنی ہو مطابق کے ش�عیت جائے، کی لیے کے رضا کی اللہ ہو، حکم کا نبی کے اللہ ہو حکم کا اللہ ہے بنیاد کی ملسو هيلع هللا ىلصنیکیایمان کا جس نہیں، ہی نیکی یہ اور ہیں ک�تے کام لیے کے شہ�ت و دنیا ص�ف وہ کاف� ہی ہیں جو اور گی۔ ہو بدعت تو کیا ایجاد سے

( ہے۔ ہوتی ہی شہ�ت و دنیا مطلاب سے اس کہ ہے جاتی بن بدکاری عمل ہ� کا اس (01۔06۔12نہیں

جو سے، توفیق کی اس کی نیکی نے ہم گا، کیجیے مت گھمنڈ پ� نیکی کسی ہے فضل کا اللہ سبب آاخ�ی اور پہلا کا بچنے کے انساننہیں۔ ) حثیت کوئی ہماری نہیں، یا ہوئی قبول کہ نہیں رسید کوئی کی نیکی مانی۔ بات کی نفس ک�، مان بات کی شیطان کیں غلطیاں

05-07-22)

ہے۔ الہام ہوتی یقین قوت میں الہام اور ہے ہوتا سے ط�ف کی اللہ الہام ہوتا۔ نہیں اعتماد جائے ہو ایسا نہیں پتہ کہ ہے ہوتی یقینی بے میں وسوسہط�یقہ۔ سادہ ہے ہوتا مطابق کے ش�عیت الہام ہے۔ ہوتا خلاف کے ش�عیت ہوتا نہیں مطابق کے ش�عیت کبھی وسوسہ کہ ہے یہ -14)معیار

06-18)

وجدان الہام، کش~، دیکھیے

ط�یقہ۔ )ہدایت صحیح کا ک�نے کے کام ہ� کے زندگی (15-07-11پوری

) جب ) ہے جاتا ہو ہی گم�اہ وہ پھ� ہے نہیں اہل کی دنیے ہدایت اسے ہستی کوئی کی دنیا پھ� تو ہو رکھتا نہ ہدایت ہب طل خود اگ� انسانہے۔ منحص� پ� فیصلے ذاتی کے ف�د ہ� پ� طور کلی یہ ہے۔ ک�نی اطاعت کی اللہ مجھے کہ ک�ے نہ فیصلہ یہ سے دل اپنے وہ ۔13)تے

(03۔08

جو سلیقہ وہ کا گزارنے پ�وگ�ام، ) زندگی الم�شد رہنمائی۔ ہے ہوتا مطلب کا ہدایت ہے، ہدایت وہ ہے سیکھایا نے (Episode 107اسلام

انابتدیکھیے

یدی ہے۔ ھ ہوتا یدی ھ ط�یقہ صحیح کا ک�نے کو کام (19-06-15)ہ�

میں فارسی ہیں کہتے وہ ہے جاتا ہو بھی سے ط�یقوں غلط ہو کام بھی کوئی کو۔ ط�یقے صحیح کے ک�نے کو کام کسی ہیں کہتے یدی ھبڑے لیکن ہے ہی وہ بھی بےوقوف کوتا ہے لیتا ک� سے آاسانی سے، ط�یقے صحیح کام جو دانا کہ ہے ہوتا ف�ق کیا میں نادان اور دانا کہ

ہے۔ ک�تا وہ آاخ� بل ک� ہو خ�اب ک�، کھا (a15-08-14 )دھکے

وجود وجود واحدت اا : واحدت حقیت جائے مٹ سب میں واحد آان تو چاہے وہ ہے ب�اب� کے ہونے نہ ہے فانی مخلوق سب باقی ہے ہی وہ تو ہے میں کائنات : ہے۔ گواہ پ� عظمت کی اس چیز ہ� ف�د، ہ� اشہود واحدت ہے۔ کا ذات کی اسی (08-01-10) ہونا

وجود وجود : واحدت ہ� اور ہیں سکتے پہچان اسے ک� دیکھ صفات کی اس ہم نہیں صلاحیت کی دیکھنے میں ہم ہے باہ� و ظاہ� تو هللا : ہے۔ گواہ پ� الوہیت و واحدت کی هللا چیز ہ� اشہود واحدت ہے۔ کا هللا ص�ف وجود حقیقی ہے قائم سے رکھنے قائم کے -07-11) اس

03)

لیے کے اظہار کے کیفیات اب ہیں۔ دیے ف�ما بیان نے مطہ�ہ ہت ش�عی جو ہیں ہی وہ عقائد یا نظ�یات نہیں، نظ�یات یہ ہیں اصطلاحات یہوجود ) واحدت دونوں میں اصل اپنی ہیں اصطلاحات ( اور مختل~ ہیں۔ درست اشہود (25-07-06)واحدت

وجود) شخص ، واحدت ایک اور ہے شہ� اگے ہے جانتا شخص ایک ہے۔ ہوتا سا کا ف�ق میں جاننے اور ماننے ف�ق، میں اشہود واحدت ) پیدا کی اس ہے فانی چیز ہ� باقی گا رہے ہمیشہ سےہے ہمیشہ ہے ش�یک لا ہے واحد اللہ مانا نے ظواہ� علامہ ہے جانتا وہ گیا آا ک� ہو وہاں

مع�فت اسے کہ ہو نصیب قدر اس ق�ب کا اللہ کو کسی لیکن ہے۔ رہتی چاہے رکھنا باقی جسے گی جائے ہو فنا گا دے ک� فنا وہ ہوئی کی

Page 64: Tassuaf in Islam (Spirituality): Some definitions

64

نے اس بخشی استعداد کو اس جتنی ہوا، منظور کو اللہ کی ط�ح کس باری، تجلیات نے جس ہو۔ جانتا وہ کہ جائے ہو کی درجے اس الہیدونوں ہیں۔ عارضی وہ ہیں جتنے باقی ہے، کا اللہ ص�ف وجود اا حقیقت کہ گیا پہنچ کو حقیقت اس وہ ہوا آاشنا سے باری عظمت دیکھی،

) اس ) باقی ہے وجود کا اللہ ص�ف ذات با قائم کہ ہے سچ بھی یہ ۔ ہیں سمجھتے وہ اور ہیں لیے کے سمجھنے کے صوفیا ہے، حقیقت میں) ( ) ( ، ود ہ� اش�5 واح�دت� ہ�ے��� واہ گ���� ی��Kز دڑت� یف�� ک���� ںال�لہ ی� م�� ات� ت�ید� Kاب� ود وج� �ڑ ہ ک�ہ ہ�ے��� س�ح����� ت�ھی ہ ی�� اوڑ ود وج� �ی�ںواح�دت� ہ� ات�Pم ف�� سے��� � ی�ے���� ڑک>�ھ�� ات�Pم ف�� کے���

لیں۔ ک� تجزیہ کا (17-05-15)کسی

اشہود وجود واحدت واحدت دیکھیے

الہی ہت 'واحدنی ۔ ' کنتم ما این معکم وھو ہے موجود پ� طور ذاتی هللا ہے، محیط کو ذرہ ذرہ کے کائنات الہی ہت واحدنی

(11-07-18 )

حکم کا نہیں۔ والدین ورنہ مانو تو ہو مطابق کے ش�عیت حکم کا والدین اگ� سے اللہ نہ ہیں بڑے سے ش�عیت نہ والدین

(24-07-14)

جانا۔ وجد ہو طاری کا کیفیت (14-07-11)کسی

وجدان وجدان الہام، کش~، دیکھیے

عظمت وجل کی اللہ جو ہے ہوتی کیفیت ایسی ایک وجل دے۔ ک� پیدا ڈر ہیبت، ایک میں دل جو احساس کا عظمت کی کسی ہے ہوتا وجلنہیں بھی مارنا دم سامنے کے اس آاپ کہ ہے ہوتا گہ�ا بھی سے ڈر جو ہے دیتی ک� پیدا جذبہ و احت�ام ایسا میں دل بعد کے ہونے آاشنا سے

ہیں۔ ) چاہتے ہونا ق�یب اور چاہتے نہیں بھی چھوڑنا دامن اور (20۔04۔12چاہتے

میں وحی امتوں پہلی بھی۔ مفاہیم اور ہوئے عطا سے ط�ف کی ک�یم اللہ بھی الفاظ یعنی ہے وحی متلو آان ق� اور ہے وحی متلو غی� حدیث ساریالسلام ) علیہ اب�ہیم ہیں وہ گیا ف�مایا س�ف�از جنہیں سے الہی وحی زیادہ سے ( 24سب عالم یہ ہے بات بڑی ہونا س�ف�از سے ذاتی کلام ۔ بار

کہ کی کائنات س�ور حضور ہے ذات اکیلی یہ سکتا۔ نہیں بھی سوچ کا اس نبی غی� اور سکتا ہو نہیں ہی متحمل کا تجلیات ملسو هيلع هللا ىلصانپ� کے 24000ملسو هيلع هللا ىلصآاپ بدن جو ہے اعزاز وہ ہی تلاوت کی ک�یم آان ق� ص�ف میں۔ شکل کی ک�یم آان ق� ہوئی، نازل الہی وحی م�تبہ

ہے۔ دیتا ک� پاک تک گہ�ئیوں کی روح کو ذرے (24-12-10)ذرے

ہ�ے���، سم ق�� دو ی ک���� کے وحی ک�یم آان ق� یہ ہیں ک�تے تلاوت ہم کی جس ہیں کہتے کو وحی اس متلو وحی 30وحی ہیں۔ متلو وحی پارےسارا متلو، غی� وحی ہے ہوتی وحی دوس�ی کے۔ اللہ بھی الفاظ ہیں سے ط�ف کی اللہ بھی معانی میں اس کہ ہے یہ خصوصیت میں متلو

) پ� ) خوائش اپنی آان ق� ۔۔۔ عن ینتقو وما دیا۔ حکم کا ف�مانے نے اللہ جو ف�مایا وہ نے ک�یم نبی ہے۔ الہی وحی پاک حدیث ملسو هيلع هللا ىلصذخی�ہمفاہیم میں متلو غی� وحی ہے۔ جاتا کیا وحی سے ط�ف کی اللہ جو ہیں ف�ماتے وہ بھی کچھ ف�ماتے، نہیں کلام ملسو هيلع هللا ىلصحضور ملسو هيلع هللا ىلص

نہ محفوظ لیے اس تھیں متلو غی� وحی ساری وہ ہوئیں نازل پہلے کتابیں جو ہیں۔ ہوتے کے نبی الفاظ ہیں آائے سے ط�ف کی ملسو هيلع هللا ىلصاللہسکیں۔ (04-09-15)رہ

والا۔ وزی� بانٹنے (26-06-11)بوجھ

انہیں وسوسے شیطان جب کہ ہے بتایا نے ک�یم آان ق� جو ہے علاج سہل آاسان، سادا، بڑا کا ان حالانکہ ہیں رہتے پ�یشان سے وسوسوں ان لوگ بڑےعلاج کا وساوس ہیں۔ جاتے بچ سے اس ہے جاتا چل پتا انہیں یے جاتی کھل آانکھ اا فور ہیں۔ دیتے ک� ش�وع ذک� کا اللہ تو ہے ک�تا پ�یشان

ج�م آانا وسوسہ لیں۔ ک� ط�ف کی ذک� توجہ اپنی بلکہ ک�یں نہ نظ� ط�ف کی اس تو آائے وسوسا دے ک� نہ ش�وع سوچنا اسے کہ ہے یہ بھیہے۔ ج�م لانا وسوسہ نہیں

(13-08-07)

اا۔ فور ک�ے الہی ذک� سو ہے سکتا رہ متوجہ ط�ف ایک بندہ کہ ہے الہی ذک� علاج کا (12-07-11)وسوسے

ہے۔ جاتا ہو حل تو جائے آا سامنے ہے جاتا بن وسوسہ تو جائے رہ میں دل (06-08-13)سوال

ہیں؟ مالی کی کھیت کس ہم تو ہے سکتا ڈال وسوسہ کو السلام علیہ آادم شیطان ہوۓ رہتے میں جنت کی اس ب�زخ نہیں گناہ آانا وسوسہدو۔ یہ دھیان ط�ف کی اس ک�و رد اسے ہے قاعدہ ش�عی ، ہے گناہ سوچنا کو ( 23۔05۔14 )وسوسے

Page 65: Tassuaf in Islam (Spirituality): Some definitions

65

الہامدیکھیے

تلاش وسیلہ کا آاپ یہ تو ہو۔ حاصل رضا کی اللہ کہ تا ک�یں عمل پ� نیکی سیکھیں نیکی سے ان ک�یں تلاش کو لوگوں نیک آاپ کہ ہے یہ وسیلہمیں ش�عیت اور ہیں کہتے کو سبب وسیلہ کا ہونے کامیاب میں بارگاہ کی اللہ گا۔ ہو وسیلہ گا، ہو کیا سارا یہ ک�نا عمل اور سیکھنا ، ک�نا

( ) نہیں ) وسیلہ کام ش�عی غی� ہو۔ مطابق کے سنت ہو، مطابق کے حکم کے اللہ جو گا ہو عمل وہ ہ� (12-05-15وسیلہ

دو کو کیفیت ایسی کوئی ہو، مشت�ک میں چیزوں دو جو ذوق ایسا کوئی جانا، ہو جمع پ� بنا کی کیفیت کسی جانا، جڑ سے محبت ) ( ' ' ' خیال ' کا پسند کی اللہ کہ نہیں یہ ۔۔۔ الی وبتغو نہیں والا ص ہے ف�مایا ارشاد والا س وسیلہ یہ نے جلیل رب دے۔ ک� یکجا کو ہستیوںع�لق� ۔ان��سات�� ردے، وڑک���� ب م�ح������� ی��Kز � م>�ل�ی�ے���� و ج� ع�لق� ہ�ے���۔ان��سات�� ای��ا ح� ا ہ� ک��� ت� ںم�ح�������ب ی� ہ� ن� ح�� رو ک���� وش�5ش5 یک���� ک���� ھ�ات�ے��� ز* ی�� و ک���� ات� ت� ف� ی� ک��� سے���ان/ ال�لہ ی�لک���ہ ھو ڑک�کہیں ک� اٹھ سے دروازے کے اس جو دے، ہونے نہ جدا سے اللہ دے، نہ اٹھنے سے وہاں جو تعلق ایسا ۔ ک�ے نہ ب�داشت کو دوری جو

وت* ب�* ک�و دا ح�� اوڑ ں۔ ل�ی� ک�ہ ت� ال�ف� ں ل�ی� ک�ہ ق� ع�ش5 ں، ل�ی� ک�ہ ت� م�حب Kت ا� úسے�Î�ح دے۔ � ی�ے� Wس��ی� ہ ی�� ی ہ� ات� ی� ک�ی ک�سی ش�وا کے اس و ج� دے، ہ ی�� ے ات� ح�ہونا جیسا ایک کا جذبات لیے کے محبت بھئی؟ ہو کیونک� محبت سے خدا کو بندے اب چاہے۔ ک� ٹوٹ تمھیں بھی وہ کہ چاہو کے

محبت کی فقی� و رئیس ہے؟ کیا محبت کی اس ہے بھوکا ایک ہے سی� شکم ایک ہے، سکتی ہو محبت میں آاپس کو بھوکوں دو ہے۔ ش�طنہیں بیان مثال کی اس سکتا، ک� نہیں بات سے اس سکتا، نہیں دیکھ اسے ہے بےنیاز وہ ہے، محتاج یہ ہے خالق اللہ ہے، بندہ بندہ کیا؟ ) ک�نا ) محبت سے اس اللہ جب مگ� ، یحبونہ و یحبھم ہے ک�تا محبت اا جواب اللہ ہے ف�ماتا حکیم آان ق� کیسی؟ محبت سے اس پھ� سکتا ک�سے بندے اللہ جب ہے۔ پاتی میں محبت بھی جواب اپنا وہاں ہے جاتی جہاں یہ کہ ہے میں فط�ت کی محبت یہ تو ہے دیتا ک� ش�وع

ہے ف�ماتا آان ق� کیسے؟ ک�وائیں محبت سے خدا ہے، ک�تا محبت اللہ پہلے ہے۔ ہوتی پیدا محبت اا جواب میں دل کے بندے تو ہے ک�تا محبتفتبعونی ) گا دے ک� ش�وع ک�نا محبت سے تم اللہ لو ک� اختیار غلامی می�ی تم دیجیے کہ سے لوگوں ان آاپ حبیب می�ے اے

) ( ( ) ( ) نہیں اللہ مجھے گا۔ نکلے چل معاملہ کا محبت لو ک� اختیار غلامی کی حضور می�ی میں فیصلوں اپنے ، اللہ بکم یحب ) وسیلہ اسے ہے جو ملنا ساتھ کے محبت اس ۔ آاؤ سے پہلو کسی کے زندگی ہو، سکتے دیکھ تو کو حبیب می�ے سکتے ملسو هيلع هللا ىلصدیکھانسان وہ جائے ہو نصیب عمل یہ طفیل کے انسان جس ہے، وسیلہ بھی عمل وہ جائے ہو نصیب محبت طفیل کے عمل جس ہیں۔ کہتے

بن وسیلہ تو ک�سکیں عبادت کی اللہ ہم کہ دیا ک� قابل اس ک� سمجھا بات یہ کے ک� ت�بیت ک� دے تعلیم نے استاد ہے۔ جاتا بن وسیلہساری ۔ رسول کا اللہ گیا بن وسیلہ کا اللہ لیے کے کائنات ساری تو دیا، پتا کا اللہ کو کائنات ساری نے نبی ملسو هيلع هللا ىلصگیا۔ ملسو هيلع هللا ىلصانسان ) نیک مجلس، نیک صحبت، نیک گئی بن وسیلہ اطاعت وہ تو پایا کو محبت کی اللہ اور کی اختیار اطاعت کی اللہ نے کائنات

( ) خواہشات لیے، کے دنیا امور ہے۔ وسیلہ وہ دے ک� پیدا محبت کی اللہ میں دل کے بندے جو ذریعہ وہ واسطہ، وہ ہ� ۔ گی کہلائے وسیلہ( ) ۔ ہے نہیں وسیلہ یہ ماننا نذر لیے کے تکمیل (08-05-1988کی

منزل دیکھیے وسیلہ، محبت،

اسے وصیلہ جانا جڑ میں آاپس کا چیزرں دو کے، خفگی یا محبت کسی بغی� کے، دشمنی دوستی کسی بغی� کے، کیفیت کسی بغی� جڑنا مطلقہیں۔ ) کہتے (08-05-1988وصیلہ

وسیلہ دیکھیے

ہو وظائ~ تکلی~ کوئی بھی جب ہے۔ دعا وظائ~، بہت�ین بھ�وسہ، پ� اللہ ہے اللہ علی توکل حیات، بہت�ین تو میں ک�یم آان ق� اور میں مبارکہ احادیثوظیفہ یہ میں دے۔ ک� کام یہ کہ گے، دیں ک� مجبور کو اللہ ہم ہیں، سمجھتے ط�ح اس یہ ہیں پڑھتے وظائ~ جو یہ ک�یں۔ گذارش سے اللہ

کی اللہ وظیفہ اچھا سے سب پڑھیں، لیے کے رضا کی اللہ پڑھیں وظائ~ ہے۔ غلط ہی بنیاد یہ گا، پڑے ہی ک�نا کام یہ کو اللہ تو گا پڑھوںوہ کیے سجدے چند لیے، کے دنیا ڈوڑ بھاگ محنت کی دن سارے کےلیے، دنیا کوشش ساری ک�یں، لیے کے اللہ تو کچھ ہے۔ کتاب

) ہیں، ) کے اللہ اس فیصلے ہے؟ ماننا کو اللہ ک�ے فیصلہ جو بندا کہ گا، دے بنا ش�یک کا اللہ کو بندے وظیفہ سا کون کےلیے؟ دنیا بھیہے ) التجا ایک دعا ہے۔ ک�م بڑا کا اس یہ ہے، دی اجازت کی دعا کو آاپ نے ( ) requestاس پ�وگ�ام، الم�شد ۔ (Episode 100ہے

تو ہے، ک�نا ض�ور کہ ہے لیا ک� طہ پکہ جو ہے، ک�نا ض�ور ک�نا، پ� طور مستقل جو جاۓ، بن ثانیہ عادت جو کو کام اس ہیں کہتے وظیفہہے۔ متعلق سے عمل دنیا یہ ہے۔ وظیفہ ایک کام ہ� کا (27۔08۔16)ملسو هيلع هللا ىلصآاپ

نہ ولایت انتہا کوئی بھی کی ولایت لہذا نہیں انتہا کوئی کی الہی ہم ہے۔علو جاتا کہا بھی ولایت کو اسی اور ہے حاصل کا علوم ہی الہی ہت مع�فنہیں۔ انتہا کی کیفیات مگ� ہے حد کی مقامات و م�اقبات اگ�چہ گی (09-05-08)ہو

دے۔ ک� ضائع کے ک� ناف�مانی یہ ہے الگ یہ ہے حاصل درجہ ایک کا ولایت کو (13-07-11)ہ�مسلمان

: : پاتے درجے کے شہداء و صدیق اور ہیں ک�تے حاصل قلبی ہت کیفیا جو ملتی کو ان خاصہ ولایت ہے۔ حاصل کو مومن ہ� جو عامہ ولایت

Page 66: Tassuaf in Islam (Spirituality): Some definitions

66

(18-07-11ہیں۔)

کی اللہ میں ہے کہا دوست مجھے نے اللہ کہ ہیں رکھتے لاج کی عامہ ولایت اس لوگ جو اب ہوں۔ دوست کا مومن ہ� میں ہے کہتا اللہہے۔ دیتا کھول بھی راستے کے خاصہ ولایت اللہ لیے کے ان ک�وں، اطاعت

ہے۔ مطلوب جو نہیں حاصل درجہ وہ کا مومن ہمیں کہ ہے مطلب کا اس تو کیا نہیں ہے؟ ساتھ ہمارے اللہ کہ کیا محسوس نے ہم کبھی ) کے ) ک�نے شکوہ سے دوس�وں ہم تو ہوتی نصیب ولایت ہو۔ نصیب ولایت کی اللہ ہمیں کہ نہیں اتنے لیکن اللہ الحمد ہیں تو مومن ہم

ا رکھتے، آاباد ساتھ کے اس کو تنہایوں اپنی ک�تے سے اس سکھ دکھ اپنے ک�تے ی�Kبجائے سے اس مشورہ کا کاموں ک�تے، سے اس باتیں نیدکھ ہے، ہوتی لیے کے ق�ب حصول دوستی ہے۔ ض�ورت کی زندگی یہ ہے نہیں طلبی لذت محض دوستی ہیں۔ ہوتے لیے کس دوست اور

بلند سے لذتوں کی آاخ�ت و دنیا ہے، ہوتی بلند سے عالم دو اور ہے ہوتی لیے کے جینے رہنے ک� مل ہے، ہوتی لیے کے ک�نے سانجھے سکھ( " امنو " الذین ولی اللہ پ�۔ ایمان تکمیل ہے ملتی ولایت اور ہے لیے کے ولایت حصول محنت ساری یہ ہے۔ (03-07-04ہوتی

) جا) پکڑی نہ ہے سکتی جا پڑھی نہ ہے سکتی جا لکھی نہ یہ ہے ہوتی وارد پ� دل جو ہے ہوتی کیفیت ایک یہ ہے ہوتی کیا دوستی ولایتجائے ہو ادراک بھی کا دوستی کی اللہ کا، الہی ولایت سکتے۔ ک� نہیں مخالفت کی اس جائے آا پ� دل دوستی کی جس اور ہے سکتی

سکتا۔ نہیں ک� وہ ہے جاتا ہو مجبور آادمی چاہتا، نہیں جی کو ک�نے ناف�مانی پھ� تو جائے ہو وارد پ� دل کیفیت کی (09-07-15)اس

ب�کات ولایت ہے، جاتی ہو نصیب ولایت کو بندے تو جائیں ہو جمع جب بھی خلوص اور بھی اطاعت میں اتباع کے ملسو هيلع هللا ىلصنبیہے۔ نبوت فیضان ہے ملسو هيلع هللا ىلصنبوت (20-05-15)ملسو هيلع هللا ىلص

نبوت وہ ولایت اوہ ہے ہوتی حاصل کو یی نب ہ� قبل سے بعثت جو ہیں کہتے نبوت ولایت اسے ہے ہوتا پ� طور پیدائشی سے اللہ تعلق کا السلام علیہ انبیاءہیں دیتے انجام س� بھی امور سارے کے دنیا تو ہے ہوتی حاصل ولایت اور تعلق سے اللہ انہیں چونکہ ہے۔ حصہ کا ہی السلام علیہ انبیاء

ولایت اپنی اسی تو تھے جاتے لے تش�ی~ میں ح�ا غار جب حضور ہیں۔ ف�ماتے ص�ف وقت اپنا بھی لیے کے اللہ مع تعلق ملسو هيلع هللا ىلصلیکنہی یہ ہے، ک�تا کیا ک� بیٹھ میں تنہائی کوئی کہ سکتے نہیں ہی سوچ یہ والے ظاہ�ی علوم تھے۔ ک�تے ذک� کا اللہ اور تھے رہتے مشغول میںط�ح کس کہ تھے رہتے سوچتے حضور میں ح�ا غار کہ ہے بھی کا مسلموں غی� الزام یہ گے، ہوں رہتے سوچتے کہ ہیں سکتے ملسو هيلع هللا ىلصسوچ

) ( بااللہ نعذو بنائے وغی�ہ اللہ پھ� جائے۔ بدلہ مزاج کا (19-05-15)قوم

کامل خلوص یقین میں طلب کی جس ہیں دیتے ک�یم اللہ دے۔ دے چاہے جسے ہے عطا کی اللہ یہ ہاں نہیں، بات کی بس کے بندے کامل یقین( ) : ( شک�ا نا یا ہے ہوتا گزار شک� کا اللہ اختیار کا انسان جائے۔ ہو (07-08-05پیدا