the servant's of web view · 2012-04-28جب پندرہ روز کے مباحثہ کے...

178
1891-1971 دار ر مب ل ع ے ک ب ی ل صServants of the Cross By Allama Barakat Ullaha --------------- Fellow of the Royal Asiatic Society London Urdu September.18.2006 www.muhammadanism.org

Upload: buikien

Post on 23-Mar-2018

275 views

Category:

Documents


17 download

TRANSCRIPT

Page 1: The Servant's of Web view · 2012-04-28جب پندرہ روز کے مباحثہ کے بعد مزا نے دیکھاکہ اُس ... نے اس تجویز کےساتھ ہی اپنی رضامندی

1891-1971

صلیب کے علمبردار

Servants of the CrossBy

Allama Barakat Ullaha---------------

Fellow of the Royal Asiatic Society London

UrduSeptember.18.2006

www.muhammadanism.org

Page 2: The Servant's of Web view · 2012-04-28جب پندرہ روز کے مباحثہ کے بعد مزا نے دیکھاکہ اُس ... نے اس تجویز کےساتھ ہی اپنی رضامندی

ء۱۹۳۲۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ایڈیشن پہلیء۱۹۵۷ايڈیشن۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ دوسری

دیباچہدیباچہ کاکا ايڈیشنايڈیشن ددوسریددوسریتازہ خواہی داشتن گرداغ ہائے سینہ راگاہے گاہے بازخواں ایں قصہ پارینہ را

"اے خدا ، ہم نے اپنے کانوں سے سنا، ہمارے باپ دادا نے ہم سے بی88ان کی88اکہ ت88ونےدسنا اورج88ان لی88ا دان کے دن88وں میں ق88دیم زم88انہ میں کی88ا کی88ا ک88ام ک88ئے۔جن ک88و ہم نے دان کی اولاد سے پوش88یدہ نہیں رکھیں اورہمارے باپ دادا نے ہم کو بتایا۔ اورجن کو ہم داس نے داس کی قدرت اورعجائب ج88و دپشت کوبھی خداوند کی تعریف اور آائندہ گے بلکہ

داس کے ک88اموں کوبھ88ول نہ ک88ئے بت88ائینگے ت88اکہ ب88ڑے ہ88وکر وہ اپ88نی اولاد کوس88کھائیں اورجائیں"۔

(۔۷۔۶، ۴، ۳: ۷۸۔ ۱: ۴۴)زبور لل ہن88د" میں ذک88ر کی88ا ہے کہ منج88ئی میں نے اپ88نی کت88اب" مق88دس تومارس88و عالمین ربنا المسیح کے دوازدہ رسولوں میں س88ے ای88ک یع88نی مق88دس توم88ا رس88ول بہ نفس نفیس راولپنڈی کے قریب شہر ٹیکسلا میں انجی88ل جلی88ل ک88ا ج88انفزا، پیغ88ام دی88نے کےلآاپ نے متع88دد کلیس88یائيں ق88ائم کیں اور پھ88ر جن88وبی ہن88د نق88ل ئے تش88ریف لائے۔ یہ88اں

آاپ مدراس کے قریب مائلاپور میں شہید کئے گئے۔ مکانی کرگئے جہاں ددوسری جلد " صلیب کے ہ88راول" میں بتلای8ا میں نے تاریخ کلیسیائے ہند کی لن مس88یح اوائ88ل ص88دیوں میں ہم88ارے ہے کہ مختلف مشرقی کلیسیاؤں کے جانب88از عاش88قادان کی آاک88ر مس88یحی کلیس88یاؤں کی اس88تقامت اور مض88بوطی ک88ا ب88اعث ب88نے۔ ملک میں سرفروش88انہ مس88اعی ک88ا یہ ن88تیجہ ہ88وا کہ ہندوس88تانی کلیس88یائیں ان اوائ88ل ص88دیوں میں دن ددگنی اور رات چوگنی ترقی کرتی گئیں۔ اورمنجئی جہان کا نج88ات بخش پیغ88ام ش8مالی

ہند کے مختلف کونوں میں پھیل گیا اورلاکھوں افراد کلیسیا میں شامل ہوگئے۔داس آای8ا جب مختل8ف وج88وہ کے ب8اعث )جن ک8ا ذک88ر اس کے بعدایک زم88انہ کتاب میں کیا گیا ہے( مسیحی کلیسیا کا نام "ونشان شمالی ہندوس88تان میں نہ رہ88ا۔اس

ء کے لرزہ خیز ہولناک واقعات کی۱۹۴۷حقیقت پر ہم کو پہلے حیرت ہوتی تھی لیکن روشنی میں ہم اس کو اچھی طرح سمجھ سکتے ہیں۔ اس ہیبت ن88اک س88ال س88ے پہلےدرپشت ہزاروں سالوں سے رہتے دپشت د دہندو اورسکھ صوبہ سرحد اور پنجاب میں لاکھوں آائے تھے لیکن اس کے بعد صرف گنتی کے ہن88دوں وہ88اں رہ گ88ئے اورس88کھوں کی چلے بیخ ک88نی ہوگ88ئی۔ایس88اکہ اب پنج88اب کے بٹ88وارے کے بع88د مغ88ربی پاکس88تان میں ک88وئی سکھ ڈھونڈھنے سے بھی نہیں ملتا۔یہی حال ش88مالی ہندوس88تان میں مس88یحی کلیس88یا

Page 3: The Servant's of Web view · 2012-04-28جب پندرہ روز کے مباحثہ کے بعد مزا نے دیکھاکہ اُس ... نے اس تجویز کےساتھ ہی اپنی رضامندی

ک88ا ہ88وا۔ ای88ک زم88انہ تھ88ا جب ای88ران، افغانس88تان، بلوچس88تان، ص88وبہ س88رحد، پنج88اب اورداس88قف داس88قف ، ص88دہا آاب88اد تھے اوربیس88یوں صدر شمالی ہندوستان میں کروڑوں مس88یحی اورلاکھ88وں قس88یس ، ش88ماس، رہب88ان اور مبلغین ان ممال88ک میں انجی88ل جلی88ل ک88ا روحلہ ہن88د آای88ا جب اک88بر اعظم شہنش8ا پرورپیغام ہرطرف دیتے پھرتے تھے۔ پھر ایک وقت ایسا درومی مبلغین داص8ول ک8و معل8وم ک8رنے کیل8ئے غ88یر ملکی کو سیدنا مس8یح کی تعلیم کے کی جانب رجوع کرنا پڑا کیونکہ شمالی ہند میں مسیحی کلیسیا کا نام مٹ چکا تھا۔ اس کے صدیوں بعد گذشتہ صدی میں مغربی ممالک کی مختلف کلیسیاؤں کے چند سروفشان صلیب کے دلوں میں خدا نے یہ ول88ولہ پی8دا کی88ا کہ وہ ہم8ارے مل8کآاکر ازسرنوص8لیب کے علم بردارب8نیں اور یہ8اں ص8لیب ک8ا جھن8ڈا گ8اڑیں۔ ان مبلغین میں

)بالخص88وص انگری88زی حکمت نے( ان کی ازح88د مخ88الفت کی۔ انکی حکومت88وں نے یی المقت88دور کوش8ش کی کہ ان ک8و اس ارادہ س88ے ب8ازرکھیں لیکن کی کلیس8یاؤں نے ح88تآاخ8ری سیدنا مسیح کے یہ بہادر سپاہی ٹل8نے والے انس8ان نہ تھے ۔ منج8ئی ع88المین کے آاس8مان اور زمین ک8ا ک8ل اختی8ار دان ک8و چین لی88نے نہیں دی8تے تھے۔ " حکم کے الف88اظ مجھے دی8ا گی88ا ہے۔ پس تم ج8اکر س88ب قوم88وں کوش8اگرد بن88اؤں اوردیکھ88و میں دنی88ا کے

دکل۲۰تا ۱۸: ۲۸آاخرتک ہمیشہ تمہارے ساتھ ہوں")متی لر (۔ پس وہ اپ88نی ج88انیں مخت88ا کے ہ88اتھوں میں س88ونپ ک88ر بے سروس88امانی کی ح88الت میں خ88ویش واق88ارب کے ال88وادعآاسائش کی زندگی کوخیرب8اد کہہ ک8ر ص88لیب آارام و کہہ کر اپنے وطن سے بے وطن ہوکر

ل� انجیل کے میدان میں کود پڑے۔ کا جھنڈا ہاتھ میں لے کر تبلی اس کت88اب میں ہم نے اس گ88روہ کے ص88ر ف ن88ومبلغین کے ح88الات ک88ا ذک88ردان کی انتھ88ک کوشش8وں نے ص8وبہ آائے تھے۔ کیا ہےجوگذش8تہ ص8دی میں پنج88اب میں دان کو مساعی جمیلہ سرحد اورپنجاب کے مختلف گوشوں میں صلیب کا جھنڈا گاڑا۔ دان جگھوں دان کی حین حیات میں ہی کلیسیائیں کا نتیجہ یہ ہواکہ خدا کے فضل سے

آاپ کے جانش8ینوں میں ازسر نوپیدا ہوگئیں جہاں وہ صدیوں پہلے مق88دس توم8ا رس8ول اور کے ذریعہ قائم ہوئی تھیں۔ مزمور نویس کے الف88اظ میں" جیس88اہم نے س88نا تھ88ا، ویس88ا ہی

(۔۸: ۴۸ہم نے دیکھا" )للم ب88رداروں کے ذریعہ خ88دا نے ان س88ورماؤں کے وس88یلے اورص88لیب کے دیگ88رع پنجاب کے ہزاروں مقامات میں کلیسیائیں برپا ک88ردی ہیں۔ اب پنج88اب کی کلیس88یا ک88ادان عجائب کاموں کو ج88وان پردیس88ی مبلغین نے ہم88ارے درمی88ان ک88ئے یہ فرض ہے کہ وہ ہیں بھول نہ جائے اورہ88ر ش8خص انجی8ل جلی8ل کی تبلی�88 کے ک88ام ک8و ج88اری رکھن8ا اپن88اوولین خیال کرکے جان توڑ کوشش کرے تاکہ مس8یحی کلیس88یا ک8ا ن88ام ن88ابود ہ88ونے لض ا فر

دروحوں کوبچانے کا وسیلہ بن جائے۔ کی بجائے کروڑوں برکت اللہ

ء۱۹۵۷ہنری مارٹن سکول، علی گڑھ ، یکم جون

Page 4: The Servant's of Web view · 2012-04-28جب پندرہ روز کے مباحثہ کے بعد مزا نے دیکھاکہ اُس ... نے اس تجویز کےساتھ ہی اپنی رضامندی

آار یوئینگ۔ ایم ۔ اے ۔ ڈی ۔ ڈی پادری جے ۔ سی ۔ آار ۔ آایف ۔ ڈاکٹر تھیوڈور لائٹن پینل بی ۔ ایس سی ۔ ایم ۔ ڈی ۔

پادری سی ۔ جی ۔ فینڈر ۔ ڈی ۔ ڈیپادری سی ۔ جی ۔ فینڈر ۔ ڈی ۔ ڈیCarl Gottlieb Pfander

1803-1865 میںWaiblingenء میں ویبلینگن ۱۸۰۳کارل گوٹلیب فین88ڈر

دارWurttembergپیدا ہوا جورٹم ب8رگ دین دین ع ہے۔ اس کے وال نی میں واق جرملا س کا باپ نانبائی کا کام کرتا تھا اور ماں ایک جوشیلی مسیحی عورت تھی۔ تھے۔

داس کو پڑھنے کا بڑا شوق تھا۔ لہذا اس کولاطی88نی زب88ان کارل ذہن لڑکا تھا اوردخدا پرس88ت داستاد دیندار اور داس کے کی تحصیل کے لئے اسکول میں داخل کردیا گیا۔ آاخری حکم پرعمل ک88رنے کی تاکی88د ک88رتے رہ88تے تھے داس کو سیدنا مسیح کے تھے جو

کہ تم سب" قوموں کو شاگرد بناؤ"۔

لڑکپن میں اس کا دل تبدیل ہوگیا اوروہ اپنے نجات دہندہ س88ے محبت ک88رنےداس کو مسیحی مبل� بننے کا شوق دامنگیر ہوگیا۔ وہ لگا جس کا قدرتی نتیجہ یہ ہوا کہ ددع8ا کرت8ا تھ88ا کہ اے خ8دا اگ8ر ت8یری مرض8ی ہے کہ میں ت8یرا مبل�8 بن8وں ت8ومجھے راس8تہآاگ مجھے دور ک8ردے کی8ونکہ ت8یری غ8یرت کی دکھا اوراگر نہیں تویہ ش8وق مجھ س8ے د

بھسم کررہی ہے"۔داس کے لئے راستہ کھ88ول دی88ا اور وہ میں باس88ل مش88نری ک88الج۱۸۲۰خدا نے

Basle Missionary Collage ا العہ کرت ا مط ات ک یہی لم ال ک عل میں پانچ سال ترہا۔

دخدا نے فینڈر ک88و زب88انیں س88یکھنے کی لی88اقت عط88ا فرم88ائی تھی ۔ پس ک88الجلب مق88دس ک88ا ت88رجمہ داس ک88و ایش88یائی زب88انوں میں کت88ا کی کمیٹی نے یہ فیص88لہ کی88ا کہ

آارمینی88ا کے۱۸۲۵ک88رنے کیل88ئے بھیج88ا ج88ائے۔ لہ88ذا ء میں وہ دو اورمش88نریوں کے س88اتھ پینShushaمل88ک کے ای8ک قص88بہ شوشا یرہ کیس ود اور بح اجوبحیرہ اس ا گی میں بھیج

لل اسلام کیلئے تھا۔ فینڈر اس وقت صرف بائیس سال کے درمیان ہے۔ شوشا کا مشن اہلل آارمی88نی اور فارس88ی۔ وہ اہ88 دترکی، تاتاری، داس کو تین زبانیں سیکھنی پڑیں یعنی کا تھا۔ داس ک8و اسلام کے درمی8ان خ8دا کے کلام کی من8ادی کرت8ا تھ88ا۔ من8ادی کے دوران میں داس ط88ریقہ س88ے من88ادی نہیں کرس88کتا جس ط88رح احساس ہ88واکہ مش8رقی ممال88ک میں وہ لل اسلام کے پ88اس ای88ک مق88دس کت88اب یورپ کے پادری مغربی ممالک میں کرتے ہیں۔اہدکتب مقدس8ہ ک8و مح88رف آاسمانی کتاب سمجھتے تھے اوروہ مس8یحی تھی جس کو وہ آان وح88دیث کامط88العہ ش88روع کی88ا اوراس88لامی فلس88فہ تص88ور ک88رتے تھے۔ پس فین88ڈر نے ق88رلز روش88ن کی ط88رح داس پ88ر رو اوردینیات سے واقفیت حاصل ک88رنے لگ88ا۔ اس مط88العہ نے آان اوررس88ول ع8ربی پ8ر ایم8ان رکھ88تے دان کو کروڑہا مس8لمانوں کوج8واللہ ، ق88ر ظاہر کردیا کہ آاس88ان ب88ات نہیں ہے۔ اس88لام نے مس88یحیت ہیں منجئی جہان کے قدموں میں لانا کوئی

Page 5: The Servant's of Web view · 2012-04-28جب پندرہ روز کے مباحثہ کے بعد مزا نے دیکھاکہ اُس ... نے اس تجویز کےساتھ ہی اپنی رضامندی

کا ایک ہزار س8ال س8ے زائ8د عرص8ہ ت8ک مق8ابلہ کی8ا ہے۔ اورمش8رقی کلیس8یا کے لاکھ8وں مسیحی مسلمانوں کے زیرنگیں ہیں جن پر عرصہ حی88ات تن88گ ہے۔ جس کی وجہ س88ےآارمینی88ا کی کلیس88یا س88ے تھ88ا مس8لمان شوشا کے متع88دد مس88یحی خان8دان جن ک8ا تعل88ق دان دان بھٹکی بھیڑوں کو واپس ہوگئے تھے۔ فینڈر صاحب کی دلی خواہش تھی کہ وہ

آائے اورکروڑوں مسلمانوں کو راہ نجات دکھانے کا ذریعہ ہو۔ کے گلہ بان کے پاس لے داس نے م88یزان الح88ق پہلے پہ88ل ج88رمن زب88ان میں لکھی تھی انہی دن88وں میں داس کی حین حی88ات میں تیس ہ88زار س88ے زی88ادہ چھپ گ88ئی۔اوراس ک88ا ت88رجمہ پہلے ج88و فارسی میں اورپھر انگریزی ،اردو، مرہ88ٹی،ت8رکی اور ع8ربی زب8ان میں ہوگی8ا۔اس کت8اب کےداس نے لکھنے کی وجہ یہ تھی کہ اسلامی ممال8ک میں چن88د س8ال ک8ام ک8رنے کے بع88د دیکھا کہ زبانی تقریروں اورمباحثوں کا بہت اثر نہیں ہوتا کیونکہ مسلمان مسیحی عقائ88دآان اوراس888لامی عقائ888د کے خلاف لم888بی چ888وڑی تقری888ر س888ننے کے کی تائی888د میں ق888ر خواہشمند نہیں تھے اوراگر سنتے بھی توتقریر کے دوران میں صدائیں بلند ک88رتے اورش88ورلان ض88روریات ک88و دغل مچاتے تھے۔پس ایک ایسی کتاب کی ضرورت لاحق ہ88وئی ج88و و پورا کرے۔ اورجس میں مسیحی عقائد کی تائید اوراسلامی عقائد کی مفصل تردید ہ88و۔داس وقت ک88وئی ایس88ی کت88اب مش88نریوں کے پ88اس موج88ود نہیں تھی۔ فین88ڈر خ88ود لیکن داس نے اپ88نے ہم خ88دمتوں ک88واس کمی کی ط88رف مت88وجہ کی88ا۔ لیکن ہنوزنوجوان تھا لہذا چونکہ وہ ایسی کتاب لکھ88نے کے اہ88ل نہ تھے فین88ڈر نے اپ88نے خی88الات کویکج88ا لکھن88ا

ء میں میزان الحق تیار ہوگئی ۔۱۸۲۹شروع کردیا اوریوں ہوتےہوتے داس ک88و ع88ربی۱۸۹۲ ء میں وہ ای88ک مش88نری کے س88اتھ بغ88داد گی88ا کی88ونکہ

داس زم88انہ میں بغ88داد میں انجی88ل کی اش88اعت کی مخ88الف تھی سیکھنے ک88ا ش88وق تھ88ا داس نے کہ88ا " مجھے اورانجیل جلیل کے جانفزا پیغام سنانے کی سزا م88وت تھی۔ لیکن داس ک88و خ88ود اپ88نی ج88ان کی پ88رواہ نہیں ہے۔ اگرخ88دا ک88و اس کی ض88رورت ہے ت88ووہ

محفوظ رکھیگ8ا"۔ بغ8داد میں وہ ع8ربی س8یکھتا رہ8ا۔ اس وقت ت8ک م8یزان الح88ق ارم8نی،دترکی ،تاتاری اور فارسی زبانوں میں ترجمہ ہوچکی تھی۔

داس نے ایرانی88وں۱۸۳۱ ء میں وہ ایک قافلہ کے ہمراہ ایران کی ط88رف روانہ ہ88وا۔ داسے اپنے تم88ام ملکی حق88وق س88ے دس88تبراد کا لباس اختیار کرلیا۔ اگرچہ ایسا کرنے سے داس کی داس کے مل8ک ک8ا س8فیر آات8ا ت8و داس ک8و ک8وئی خط8رہ درپیش ہونا پڑا۔ کیونکہ اگر داس کو حفاظت کا ذمہ دار نہ ہوسکتا۔تمام قافلہ میں وہ اکیلا عیسائی تھا۔ کاروان والے لن س88فر وہ نات88اریوں اورک88ردوں میں خ88دا کے کلا کی " ملائے فرن88گ" کہ88تے تھے۔ دورا اشاعت کرتا اور ٹریکٹ اورفارسی انجیلیں تقسیم کرتا گیا۔ راہ میں جب کرمان شاہ کے دملانوں کوخبر ملی کہ" ملائے فرنگ" اناجیل تقسیم کرتا پھرتا ہے تووہ ای88ک ب88ڑی تع88دادداس کے پ888اس اور فین888ڈر کے س888اتھ بحث ک888رنے لگے لیکن جب ج888واب نہ دے میں دانہوں نے جامع مسجد میں اعلان کردی8اکہ اناجی8ل ک8و جلادین8ا اورفین8ڈر کوقت8ل سکے تو

دغل مچاتے تھے۔ لر ثواب ہے۔ جس راہ سے وہ گذرتا تھا لوگ شورو کردینا کا وہ لکھتاہے " وہ مجھے ٹھٹھ88وں میں اڑاتے مجھ پ88ر لعنت بھیج88تے اورم88یرے

منہ پربار بار تھوکھتے تھے"۔ اگلے روز قافلہ وہاں سے روانہ ہ88وکر اص88فہان پہنچ88ا جوفین88ڈر ک88ا م88نزل مقص88وددتب مقدس88ہ دیں۔ آارمی88نیوں ک88و مس88یحی ک داس نے یہودی88وں ، مس88لمانوں اور تھ88ا۔ وہ88اں آارمینی عیس88ائی ملا جس نے بش88پ ک88الج کلکتہ میں داس کو ایک نوجوان اصفہان میں داس تحصیل علم کیا تھا اوراصفہان میں ایک اسکول کھولنے کی کوشش میں تھا ت88اکہ لم اللہ کی کہ ہم وطن انجیل جلیل کا مسرت انگیز پیغام سن س88کیں۔ اص88فہان میں کلا منادی اور اشاعت ایک ناممکن امر تھا۔پس فین88ڈر وہ88اں رہ ک88ر نزدی88ک کے قص88بوں میںداس ک88ا یہ دملانوں س88ے بحث کی88ا کرت88ا تھ88ا۔ دتب کوتقسیم کرتا اور لب مقدس اوردیگر ک کتا

دملانوں کو اشتعال دیئے بغیر خدا کا کام کرنا چاہیے۔ خیال تھاکہ اصفہان میں

Page 6: The Servant's of Web view · 2012-04-28جب پندرہ روز کے مباحثہ کے بعد مزا نے دیکھاکہ اُس ... نے اس تجویز کےساتھ ہی اپنی رضامندی

ء میں وہ طہ88ران س88ے ہوت88ا ہ88وا واپس شوش88ا کی ط88رف چلا گی88ا۔ وہ88اں۱۸۳۳داس نے باسل کی کمیٹی کوابھ88ارا ت88اکہ اس کے ش88رکاء خ88دا کے کلام کی تبلی�88 جاکر لل اسلام میں کرنے کےل88ئے مبلغین ک88وایران بھیجیں۔شوش88ا س8ے وہ ش88مکی اورب88الو میں اہداس نے م88یزان الح88ق کی نظ88ر ث88انی کی۔ گیا جہاں سے وہ تبریز ک88و چلاگی88ا۔ اس جگہ دلا کی م88دد لی۔جس آازاد خیال ای88رانی منش88ی اور ای88ک ک88ٹر م داس نے ایک اس کام میں داس کے پ88اس آانے سے انکار کیا تو فین88ڈر اپ88نے مس88ودہ ک88و داس کے پاس موخرالذکر نے آاپ کس8ی ک8و نہ بت8ائیں بھیجتا تھا۔ جب کام ختم ہوگیا توایرانی منشی نے کہا" جناب آازاد خی88ال آاپ کی مدد کی ہے لیکن یہ کت88اب کہ میں نے اس کتاب کی تصنیف میں داص88احب نے کہلا بھیج88اکہ " ہمیں افس88وس ہے کہ ایرانیوں میں بہت مقبول ہوگی"۔ ملآان کے خلاف ہے۔اوراگرہمیں اس کے ناپاک مضامین کی پہلے اطلاع ہوتی یہ کتاب قر توہم مدد کرنے ک88ا کبھی وع88دہ نہ ک88رتے " ت88بریز کے مس88لمانوں میں فین88ڈر نے مس88یحیداسقف کو بھی لب مقدسہ تقسیم کیں اوران کتابوں کی دوکشتیاں بھرکر نسطوری صد کت

روانہ کیں۔داس کی ش88ادی۱۸۳۳ ء میں وہ واپس جرم88نی میں اپ88نے گھ88ر گی88ا۔اس س88ال Sophia)ص888وفیا ء ی888وس Reuss)س888ے ہوگ888ئی ج888و ماس888کو کے ای888ک س888ینٹیر (

Senator)داس ک88وبھی زب88انوں کی تحص88یل کاخ88اص ملکہ تھ88ا۔ وہ کی بی88ٹی تھی۔ نہ88ایت دین88دار اور دانش88مند ع88ورت تھی اورمس88یح کی خ88اطر ای88ذادکھ اٹھ88انے کےل88ئے

آاگئے۔۱۸۳۴ہروقت تیار تھی۔ ء میں دونوں میاں بیوی شوشا واپس دروس نے شوشا۱۸۳۵ داسی سال شہنشاہ ء میں فینڈر کی بیوی وفات پاگئی ۔

میں تبلیغی کام کی ممانعت کردی۔ شہنشاہ نے حکم دی88ا کہ اگرمش88نری کھی88تی ب88اڑی ک88ا ک88ام س88کھانے ی88ا تج88ارت وغ88یرہ کیل88ئے شوش88ا میں رہن88ا چ88اہیں توحک88ومت کوک88وئی

دان ک88و انجی88ل س88نانے کی اج88ازت نہیں دی جاس88کتی ۔ ی88وں ای88ک ن88ام اعتراض نہ ہوگا۔ نہاد" مسیحی" سلطنت نے شوشا کا مشن بند کردیا۔

۳ ء میں ہندوس88تان بھیجے گ88ئے۔ وہ ای88ران۱۸۳۷ (Kriess)فین88ڈر اورک88رایس

اورخلیج ف88ارس س88ے ہ88وتے ہ88وئے ت88یرہ م88اہ کے بع88د کلکتہ پہنچے۔ وہ88اں چ88رچ مش88نری اوربردوان کے " رسولوں کا ساول رکھنے(Wybrow)سوسائٹی کے مشنری وائی براؤ

دان ک8ا(Weit Brecht)والے "مشنری وائٹ بریخٹ نے )جوفینڈر کا رش8تہ دار تھ88ا( خیرمقدم کیا۔

ء میں فینڈر اورک8رائیس نے باس8ل کمی8ٹی س8ے قط8ع تعل8ق کرلی8ا اورچ8رچ۱۸۴۰آاگ88رہ روانہ کردی88ا۔ہندوس88تان پہنچ88تے ہی فین88ڈر نے دان کو قبول کرکے مشنری سوسائٹی نے داس داردو سیکھی اورمیزان الحق کومکمل کیا۔ بمبئی اورکلکتہ کے احباب کی مدد س8ے

آاگرہ اوربمبئی روانہ کیں۔ نے اپنی فارسی تالیفات چھپوا کر بنارس، Emily)فین8888ڈر نے دوس8888ری ش8888ادی ای8888ک انگری8888ز خ8888اتون ایملی س8888ونبرن

Swimburne)کے ساتھ کی۔یہ خاتون بھی ایک مش88نری تھی۔ دون88وں می88اں بی88وی آاگ88رہ۱۸۴۱آاگرہ کودریا کی راہ روانہ ہوئے اور آاگ88رہ بخ88یر یت پہنچ گ88ئے۔ آاخر میں ء کے

آابادی کے درمیان جگہ رہائش اختیار کی۔ یہ مک88ان بش88پ ک88وری دانہوں نے گنجان میں (Corrie)نے خرید کر سی ۔ ایم ۔ ایس کونذرکردیا تھا۔

کا شاگرد عبدالمسیح کام(Henry Martyn)اس گھر میں ہنری مارٹن آاور مس8لمانوں میں کرچکا تھا۔ جس کا اسلامی نام ش8یخ ص8الح تھ88ا۔ وہ دہلی کے س8ربرلہ اودھ کا خاص ج88وہری تھ88ا۔ ای88ک دفعہ جب وہ ک88انپور میں تھ88ا توہ88نری سے تھا۔ اورشاداس ک88و م88ذاہب کی چھ88ان بین ک88ا دسن ک88ر لر بازار من88ادی کررہ88ا تھ88ا۔ وع88ظ کو مارٹن برسداردو ت88رجمہ داس نے ثابت سے جوہنری مارٹن کے ساتھ انجی88ل جلی88ل ک88ا شوق پیداہوگیا۔

Page 7: The Servant's of Web view · 2012-04-28جب پندرہ روز کے مباحثہ کے بعد مزا نے دیکھاکہ اُس ... نے اس تجویز کےساتھ ہی اپنی رضامندی

داس کی روحانی پی8اس بجھ88تی گ8ئی۔ جس ک8ا ن8تیجہ یہ ہ8وا کرتا تھا درخواست کرتا گیا داس نے(Rev. David Brown)ء میں پ88ادری ڈی8وڈ ب88راؤن۱۸۱۱کہ کے ہ88اتھوں

داس آاگ88رہ میں مق88رر ہوکرگی88ا ت88ووہ دپرانے گرج88ا میں بپتس88مہ پای88ا۔ جب ک88وری کلکتہ کے کواپنے ساتھ چرچ مشنری سوسائٹی کا واعظ بنا ک88ر لے گی88ا۔عبدالمس88یح ہندوس88تان میںآاگ88رہ میں اجس کے ک88ام پ88ر ب88ڑی ب88رکت سی ۔ ایم ۔ ایس کا پہلا کارندہ تھا۔ خدا نے دی۔ چنانچہ سولہ ماہ کے اندر پچاس ہندومسلمان مس88یحیت کے حلقہ بگ88وش ہوگ88ئے۔

داس کی تصویر انگلستان بھیجی گئی جوچرچ مش88نری ہ88اؤس میں اب ت88ک۱۸۱۴ ء میں لٹک8تی ہے۔ عبدالمس8یح کے خط8وط جوانگلس8تان باقاع8دہ ج8اتے تھے نہ8ایت دلچس8پ تھے جن کو سوسائٹی کے احباب بڑے ش88وق س88ے پڑھ88ا ک88رتے تھے۔ عبدالمس88یح چ88رچددور ددور مشنری سوسائٹی کا پہلا میڈیکل مشنری تھا کیونکہ وہ طبابت بھی جانتا تھا اور

آاتے تھے ۔ بش88پ م88ڈلٹن داس کے پ88اس علاج کےل88ئے نے(Middleton)سے ل88وگ داس کو ہندوستانی ہونے کی بن88ا پ88ر قس88یس کےعہ88دے پ88ر مقررک88رنے س88ے انکارکردی8ا تھ88ا

داس کے جانشین بشپ ہیبر کو ہندوستانیوں کے تقرر پر کوئی اع88تراض(Heber)لیکن داس نے ء کے روز عبدالمس88یح کوخ88ادم ال88دین کے عہ88دہ پ88ر۱۸۲۵ نوم88بر ۳۰نہ تھ88ا۔

لرجدید میں ہندوستان کا پہلا خادم الدین اہل اسلام میں س88ے مس88یح سرفراز کیا۔ پس دوآای88ا تھ88ا۔ ء میں چ88ودہ س88ال کی خ88دمت کے بع88د یہ۱۸۲۷م88ارچ ۴کے ق88دموں میں ،،،

آارام میں سوگیا۔ خداوند کا وفادار خادم ابدی لر ب88ازار لوگ88وں میں مس88یحیت کی من88ادی کی88ا کرت88ا تھ88ا۔ اور فینڈر صاحب برسدتب مقدس88ہ کوتقس88یم کرت88ا تھ88ا۔ اہ88ل ہن88ود داس کے گردون88واح میں ج88اکر ک آاگ88رہ اور روزانہ لن وحی88د پ8ر ایم8ان لانے کی ک8ووہ خ8دائے واح8د پ8ر ایم8ان لانے کی اوراہ88ل اس8لام ک8و ابدا س88کی کت88اب م88یزان الح88ق مول88وی ص88احبان کے پ88اس موج88ود تھی دع88وت دیت88ا تھ88ا۔

اورمولوی صاحبان کے اورفینڈر کے درمیان بحث کا سلسلہ جاری رہا۔

آاگ88رہ کے ای88ک س88رکاری افس88ر نے م88یزان الح88ق کے ج88واب میں۱۸۴۵ ء میں لب استفس88ار لکھی۔ لکھ88نئو کے مول88وی محم88د ہ88ادی نے فین88ڈر کی کت88اب مفت88اح کت88ا الااسرار کے جواب میں کشف الاس8تار لکھی جس ک8ا ج8واب الج88واب فین88ڈر میں ح88لدتب داس ک88وک الاش88کال میں دی88ا۔ فین88ڈر اپ88نے ی88ورپین احب88اب س88ے درخواس88ت کی کہ وہ اا یہیات بھیجا کریں تاکہ وہ مسلمان علماء کا تسلی بخش جواب دے سکے۔ خصوص الدتب کا خواہشمند تھا جس میں کتب مقدسہ کے اختلافات کے ج88واب ہ88وں وہ ایسی ک

اورانگری888زی(Feverbach) فیورب88اخ(Strauss)کی888ونکہ مس88لمان علم88اء س88ٹراس دتب کا مطالعہ کرکے اعتراض پیش کیا کرتے تھے۔افسوس اس ام8ر ک8ا ہے ملاحدہ کی کداس8قف اورخادم8ان دین دی8ا ک8رتے آاگ8رہ کی رومی کلیس8یا کے کہ معترضین کویہ کت8ابیں دتب کے تھے ت88اکہ وہ پروٹس88نٹ علم88اء ک88و نیچ88ا دکھاس88کیں۔ان ملاح88دہ ی88ورپ کی کاا مارسین، دانہوں نے مسلمان علماء کوکلیسیا کی ابتدائی صدیوں کے بدعتیوں مثل علاوہ دان علم88اء کے ذہن ابی88ونی، ای88ریس وغ88یرہ کی کت88ابیں بھی دیں۔اوران کے مض88امین ک88و نشین کرتے رہتے۔ تاکہ بزعم خویش پروٹسنٹ خیالات کا پول کھل جائے۔ ہم ان بشپوں

اوردین کے خادموں کی ذہنیت پر حیران رہ جاتے ہیں۔ددک88انیں ک88رایہ پ88ر لے فینڈر نے منادی کے لئے ش88ہر کے گنج88ان حص8ہ میں دو لیں۔ وہ لکھت88اہے " ل88وگ مجھ پ88ر ہنس88تے تھے اورم88یرا مض88حکہ اڑاتے تھے لیکن جسدانہ88وں نے یہ دیکھ88ا کہ میں جگہ وہ ایسا ک8رتے میں وہ88اں اگلے دن ض8رور پہنچت88ا۔جب دانہوں نے ہنسی مذاق کرنا بن88د کردی88ا۔ اب میں بغ88یر کس88ی ٹلنے والا شخص نہیں ہوں تو

رکاوٹ کے اپنا کام کرتاہوں۔ ء میں وہ دریائے جمنا کی راہ دہلی پہنچا ۔ یہ88اں کے لوگ8وں کے پ8اس۱۸۴۵

داس نے علماء اسلام کے ساتھ جامع مسجد میں مناظرہ کیا۔ بھی میزان الحق تھی اور

Page 8: The Servant's of Web view · 2012-04-28جب پندرہ روز کے مباحثہ کے بعد مزا نے دیکھاکہ اُس ... نے اس تجویز کےساتھ ہی اپنی رضامندی

ء میں فین88ڈر اپ88نی بی88وی اوربچ88وں کی بیم88اری کی وجہ س88ے پہلی دفعہ۱۸۵۱ انگلس8تان گی88ا۔ وہ88اں اپ8نی اہلیہ کوچھ88وڑ ک8ر جرم8نی میں اپ88نے رش8تہ داروں کی ملاق88ات

آاخ88ر میں نہرس88ویز کی راہ س88ے بمب88ئی پہنچ88ا۔وہ88ا ں س88ے وہ بی88ل۱۸۵۲کوگی88ا اور ء کے آاگرہ پہنچ گیا۔۱۸۵۳گاڑی میں سفر کرتا ہوا فروری ء میں واپس

دان دن88وں میں چ88رچ مش88نری سوس88ائٹی جب فینڈر انگلستان میں چھٹی پر تھ88ا آاگ8رہ میں۱۸۵۱ ک8و (Thomas Valpy French)نے ٹامس ویل8پی ف88رنچ ء میں

آاگرہ میں دوسال کے قیام کے بعد فرنچ نے فین88ڈر مشن کالج کھولنے کے لئے روانہ کیا۔ سے ملاقات کی اورفرنچ نے فینڈر کے قدموں میں بیٹھ کر اسلام کا مطالعہ کیا۔ اورتادم

داس کا مداح رہا۔ مرگ داس نے بویا تھ88ا وہ بے پھ88ل نہیں آاگرہ میں پہنچ کر فینڈر نے دیکھاکہ جوبیج دتب مقدسہ ک8ا مط8العہ ک8رتے تھے۔دومس8لمان رئیس مس8یحیت رہا۔ اہل اسلام مسیحی کددور پہنچ گ88ئی تھی۔ ک88راچی ددور داس کی کت88اب م88یزان الح88ق کے حلقہ بگ88وش ہوگ88ئے۔ آاب8ائی دین کی نس8بت ش8کوک پی8دا ہ88وئے آاتھم سرکاری ملازم کو اپنے میں مسٹر عبداللہ دان کے ج88واب طلب ک88ئے دانہوں نے کراچی اور تمام ہندوس88تان کے ن88امی علم88اء س88ے اوریی ص88ادر کردی88ا اور مش88ہور کردی88ا کہ دانہوں نے کفر کا فتو لیکن جواب دینے کے بجائے آاپ کو مس8لمان ظ8اہر کرت8اہے۔ح8الانکہ یہ سوالات کسی عیسائی نے لکھے ہیں جواپنے آاپ آاپ نے بپتس88مہ پای88ا۔ آاتھم مسیحیت کے جانی دشمن تھے۔ دقیق مط88العہ کے بع88د آاتھمی"، ان88888درونہ بائب88888ل، آارام آاپ نے " ای88888ک زبردس88888ت فلس88888فی اور ش88888اعر تھے ۔ آاپ نے اپنی آائینہ فطرت، ہوائے زمانہ " وغیرہ کتابیں لکھیں۔ آان ، نکات احمدیہ، جوہرالقرآاخری منزل میں مرزا قادیانی سے امرتس88ر میں مب88احثہ کی88ا۔ جب پن88درہ روز کے عمر کی آاپ کی داس نے داس کوکامیابی نصیب نہیں ہوس88کتی ت88و مباحثہ کے بعد مزا نے دیکھاکہ موت کی پیشین گوئي کردی جو جھوٹي ثابت ہوئی۔ یہ مباحثہ کتاب " جنگ مق88دس"

دا آاتھم ف88اح قادی8ان ک88ا ن8ام میں موجود ہے اورجب تک مرزا ئی فرقہ زندہ ہے ڈپٹی عبداللہ سکو گمراہ کن ثابت کرتا رہیگا۔

پشاور کے میجر م88ارٹن نے فین88ڈر کولکھ88ا کہ یہ88اں ای88ک ای88رانی ہے جوبپتس88مہداس کو ای88ران میں آارمینی نے پانا چاہتاہے۔یہ ایرانی طہران کے ایک تاجر کا بیٹا تھا۔ایک داس نے پش88اور میزان الحق دی تھی۔ یہ ایرانی نوجوان مذہبی کتب پڑھنے کا شوقین تھا۔

کوبازاری منادی کرتے سنا تھا۔ وہ میزان الحق پڑھ(Col. Whelle)میں کرنیل ویلیہآاخ88ر مس88یحی ہوگی88ا۔ کر دوسال تک مسیحیت واسلام کے عقائد کا موازانہ کرتا رہا اوربلا

یہ ایرانی گویا شوشا کے مشن کاپھل تھا۔آالار مب88احثہ علم88ائے اس88لام کے۱۸۵۷ایسٹر آاگرہ میں فین88ڈر ک88ا مع88رکتہ ء میں

ساتھ احاطہ عبدالمسیح میں ہوا۔ فرنچ اس کا مددگار تھا۔ فین88ڈر اس مب88احثہ کی ب88ابتلکھتاہے۔

آاگرہ( کے علمائے اسلام دہلی کےعلماء کے ساتھ مل ک88ر گذش88تہ یہاں کے )لب مق88دس ک88ا اورہم88اری کت88ابوں ک88ا اور مغ88ربی علم88اء کی تنقی88دی دوتین س88ال س88ے کت88ادتب اورتفاس88یر ک88ا مط88العہ ک88ررہے تھے ت88اکہ وہ کت88اب مق88دس ک88و غل88ط اورباط88ل ث88ابت ک کرس88کیں۔ اس ک88انتیجہ یہ ہ88واکہ دہلی کے ع88الم مول88وی رحمت اللہ اوردیگ88ر علم88اء نے

لب استفسار ، ازالہ الاوہام ، اعجاز عیسوی وغیرہ کتب لکھیں۔ کتاآایا تاکہ۱۸۵۴جنوری آاگرہ ء میں جب میں یہاں نہیں تھا تومولوی رحمت اللہ

دتب ک8و چھپ88وانے ک88ا انتظ88ام ک88رے اس اثن88اء میں وہ م8ذہبی دان ک اپنے احباب کے س8اتھ آایا اور مجھے نہ پاکر افس88وس ظ88اہر کی88ا۔ جب گفتگو کے لئے فرنچ کے پاس چند دفعہ داس نے اپ8نے ای8ک دوس88ت کی مع88رفت مب88احثہ کےل8ئے کہلوابھیج88ا اگ8رچہ میں آای8اتو میں جانتا تھا کہ مباحثوں کا کچھ فائدہ نہیں ہوتا پھر بھی میں نے مباحثہ ک8ا چلینج منظ88ور کرلیا ۔ مب88احثہ کی ش88رائط طے پ88ائیں کہ مول88وی رحمت اللہ اہ88ل اس88لام کی ط88رف س88ے

Page 9: The Servant's of Web view · 2012-04-28جب پندرہ روز کے مباحثہ کے بعد مزا نے دیکھاکہ اُس ... نے اس تجویز کےساتھ ہی اپنی رضامندی

ڈاکٹر وزیر خان کی مدد کے ساتھ مباحثہ کرے اورعیس88ائیوں کی ط88رف س88ے میں مس88ٹردتب۱ف88رنچ کی ط88رف س88ے مب88احثہ ک88روں۔ مض88مون زی88ربحث یہ ق88رار پ88ائے ) (مس88یحی ک

لت مس88یح اوتثلیث )۲مقدسہ میں تحریف واقع ہوئی ہے اوروہ منسوخ ہ88وچکی ہیں) ( ال88وہیلت محمدی:۳ ( رسال

اا ای8ک سومس8لمان علم88اء مول88وی رحمت بحث دودن ت88ک رہی۔پہلے روز تقریب88ددگنی تع88داد تھی۔ دوس88ری دان کی اس سے دوسرے روز اللہ کی مددکےلئے جمع تھے۔دآان انجیل کا مصدق ہے۔ مولوی صاحب صبح پہلی تقریر میری تھی۔ میں نے کہا کہ قردمح88رف ہے میں نے کہ88ا آان مروجہ انجیل کا مص88دق نہیں کی88ونکہ وہ نے جواب دیاکہ قرآان مص88دق ہے اوریہ داس انجیل کوپیش کرو جوغ8یر مح88رف ہے اورجس ک8ا ق88ر کہ اچھا تم آای8ا بتاؤ کہ تحریف کب اورکہاں واقع ہ88وئی ۔ مول8وی ص8احب س8ے اس ک8ا ج8واب بن نہ

ائلسHorneاورکہنے لگے کہ مغربی علماء مثلا ہ88ارن الMichaelis مک یرہ خی وغ کرتے ہیں کہ اناجیل میں اختلاف قرات موجو دہے۔جس سے ظاہر ہے کہ انجیل محرفآاتی۔ اس ک88ا ج88واب لف ق88رات س88ے تحری88ف لازم نہیں ہے۔میں نے ج88واب دی88اکہ اختلا مولوی صاحب نہ دے سکے میں نے کہا کہ دوباتوں میں سے جسے چاہو اختیار کرلویالت مس8یح اس کا ام88ر ک8ا اق88رار ک88روکہ انجیلی عب88ارت مص88ون ومحف88وظ ہے اور جب ال88وہیداس کی عب88ارت کوم88انو اور ی88ا اگلے اورتثلیث پ88ر بحث ہوتوہم88ارے عقائ88د کی تائی88د میں روز ثبوت پیش کروجس سے یہ معلوم ہوسکے کہ ہماری مروجہ انجیل کے الف88اظ احک88امدان نس88خوں س88ے مختل88ف ہیں ج88و زم88انہ محم88د س88ے پہلے موج88ود اورعقائ88د انجی88ل کے آاپ کے انک8ار ک8ا تھے۔مولوی صاحب نے دونوں باتوں سے انکار کردیا۔میں نے کہا کہ یہ مطلب ہے کہ ہم مب88احثہ ج88اری نہ رکھیں۔مول88وی ص88احب نے بحث ختم ک88رنے پ88ردان کی رضامندی ظاہر کی اورجلسہ برخاست ہوگیا۔ اس پ88ر اہ88ل اس88لام نے ش88ورمچایا کہ فتح ہوگ8888ئی ہے۔ لیکن مجھے یقین واث8888ق ہے کہ گوجاہ8888ل مس8888لمان اپ8888نی کم عقلی

اورجہالت کی وجہ سے اس مباحثہ میں اپنی فتح تصور ک88رینگے لیکن خ88دا اپ88نے ط88ریقہلہ ہدایت پر لائيگا۔ سے بہت لوگوں کو را

دان علم88اء اس88لام میں س88ے جومول88وی خ88دا نے فین88ڈر کی تمن88ا پ88وری ک88ردی۔ رحمت اللہ کے حامی تھے دوعلماء اس مباحثہ کے چند سال بعد عیسائی ہوگ88ئے یع88نی

ایک مولوی صفدر علی اوردوسرا مولوی عمادالدین ۔ مولوی عمادالدین صاحب کے ح88الات رس88الہ " خداون88د مس88یح کے ن88ورتن"لت دان کی کتاب "واقعات عمادیہ" میں لکھے ہیں۔ یہاں مولوی صفدر علی کے واقع88ا اورآاپ کے بعض عزی88ز آاپ کے بچپن میں ہی زندگی مختصر طورپر پیش ک88ئے ج88اتے ہیں۔ یی کی فک88ر نے اس واق88ارب ف88وت ہوگ88ئے جس کی وجہ س88ے دنی88ا کی ناپائ88داری اور عق88ب

آاپ کے دل میں گھر کرلیا۔ داس88تادوں س88ے۱۴چھوٹی عمر میں آاگ88رہ میں مختل88ف ب88رس اوربع888د میں گ888ورنمنٹ ک888الج میں تعلیم حاص888ل کی پھ888ر انگری888زی میں اچھی خاص888یآاپ نے یو۔پی کے لفٹنٹ گ8ورنر مہارت حاصل کرلی۔ دینیات کا علم بھی حاصل کیا۔ سے تمغہ حاصل کیا ج88واب ت88ک کس88ی ع88ربی فارس88ی پڑھ88نے والے ک88ونہیں ملا تھ88ا۔ وہ اپ88نے ک88الج میں فارس88ی کے م88درس ہوگ88ئے۔ اس کے بع88د نیچ88رل فلس88فہ کے اسس88ٹنٹآارام حاصل نہ ہوا۔ پروفیسر مقرر ہوئے۔ گودینیات کا مطالعہ برابر جاری رکھالیکن روحانی آاپ روالپن88ڈی س88ے جہلم اورپش88اور ت88ک کے پنجاب میں سررش88تہ تعلیم ج88اری ہ88ونے پ88ر ڈپٹی انسپکٹر مدارس مقرر ہوئے جہاں درویشوں اور ص88وفیوں کی ص88حبت کی وجہ س88ےآاپ کی دمرش888د کام888ل کی تلاش ک888رتے رہے۔ جب آاپ نے س888خت ریاض888یتیں کیں اور دان کے حلق88وں آاپ نے تبدیلی قسمت ملتان میں ہوئی جو" مشائخ صوفیہ کا بن " تھا تولد کامل حاصل کرنے کے لئے چھ88ان م88ارا لیکن اس تم88ام دمرش ،مجلسوں اورخانقاہوں کو

آاپ لکھتے ہیں کہ تگاپوسے کچھ فائدہ نہ ہوا۔ شدم نالاں جمعیتے بہر من

Page 10: The Servant's of Web view · 2012-04-28جب پندرہ روز کے مباحثہ کے بعد مزا نے دیکھاکہ اُس ... نے اس تجویز کےساتھ ہی اپنی رضامندی

شدم وبدحالاں خوشحالاں صحبتدشدیدیارمن خود ازظن ہرکسےمن اسرار بجنست من ازدروننیست دور من ازنالہ سرمن

نورنیست زاں وگوش چشم لیکندان دن88وں میں کت88اب آاپ ضلح جبل پور کے ڈپٹی انس88پکٹر م88دارس تھے جب

آاپ نے پڑھ8ا ۔ انمقدس ک88ا ای8ک حص8ہ آاپ ک8و ملا جس ک8و تری88د ک88رنے کی خ88اطر آاپ نے آاپ کی ملاق88ات ہ88وئی اور دن88وں نی88ل کنٹھ شاس88تری )ف88ادر نحمی88اہ گ88ورے( س88ے مسیحی دین کی اوراسلام کی تحقیق ش88روع کی۔ تین ب88رس ت88ک دن رات کے مط88العہآاپ پر یہ ظاہر ہوگیاکہ مسیحیت برحق ہے اور نامی گرامی ع88الموں ک88و اپن88ا ح88ال کے بعدیی کے ک88وئی ج88واب نہ زارلکھ ک88ر علاج کی درخواس88ت کی لیکن س88وائے کف88رکے فت88ودان کے اا آاگاہ کیا۔ پادری صاحب فور آاپ نے فادر گورے کوبھی اپنے حال زار سے پایا۔ آاگرہ کے مب88احثہ میں بوی88ا پاس پہنچے اورچھ ماہ کی تعلیم کے بعد وہ بیج جوفینڈر نے آاپ نے بتپسمہ پایا۔ اوریہ دھولپور کا رئیس خداوند کا تھا کئی سالوں کے بعدپھل لایا اورلب مق88دس کی ص88حت واص88لیت پ88ر "نی88از ن88امہ" آاپ نے کت88ا یی ت88رین غلام بن گی88ا۔ ادنآاپ شاعر نغز گوتھے اورکلیسیا کتاب لکھی جوبہتوں کے لئے شمع ہدایت ثابت ہوئی ۔ آاپ نے مسیحی ش88عرا کے کلام ک88و" غ88ذائے روح" میں کی روحانی بہبودی کی خاطر

جمع کیا۔داس کی فینڈر کے مباحثہ نے شمالی ہند کے کونے کونے میں ہلچل مچ88ادی۔دان لوگوں کے دل جوتحقیق حق میں سرگرداں تھے اسلامی کتاب میزان الحق کوپڑھ کر دان میں آاگئے۔ تعلیم سے بدظن ہوگئے اورمتعدد مسلمان دنیا کے منجی کے قدموں میں

آاگ88رہ ت88اج گنج بس88تی کے تھے جو لم۱۸۵۷س88ید ولائت علی خ88اص ء میں دہلی میں ای88ا

فساد میں شہید کردئے گئے۔مرزا غلام احمد دہلی کے بادشاہی خاندان میں سے تھے۔لط۱۸۹۲وہ ء میں امرتس88ر میں م88دفون ہ88وئے۔ پ88ادری عمادال88دین ص88احب نے اپ88نے خ88

ء میں پہلے مش88رف بہ۱۸۹۳ ن88امی مس88لمانوں کے ن88ام دئ88یے ہیں جو۱۰۶ش88کاگو میں مسیحیت ہوئے تھے۔ حق تویہ ہے بمشکل ک88وئی مس88لمان ایس88اہوگا جوفین88ڈر کی کت88اب

آایاہو۔ میزان الحق پڑھے بغیر منجئی عالمین کے قدموں میں فرنچ فینڈر کو نہایت عزت کی نگاہ س88ے دیکھت88ا تھ88ا۔ چن88انچہ وہ کہت88اہے " گومرحوم ڈاکٹر فین8ڈر ب8زرگ ہ88نری م8ارٹن ک8ا س8ا دم8اغ اور لی8اقت نہیں رکھ88تے تھے ت8اہم میدان مباحثہ میں یکتا تھے وہ اپنے ہمعص88ر مش88نریوں میں جواہ88ل اس88لام میں ک88ام ک88رتےداس کا ک8ام زن8دہ ہے تھے اپنا ثانی نہیں رکھتے تھے مرحوم خود وفات پایا گیاہے۔ لیکن اورکلیسیا کے لئے ای88ک غیرف88انی وراثت چھوڑگی88اہے۔ مجھے یہ فخ88ر حاص88ل ہے کہ میںآاگے زانوئے شاگردی تہ کیا ہواہے۔ فینڈر کی یاد م88یرے دل میں ہمیش88ہ ت88ازہ داس کے نے رہتی ہے۔ فینڈر اور ڈف دوشخص ہیں جن کے کام نے مشنریوں کوسب سے زیادہ متاثرداس ک88ام کیاہے۔خدا ک88رے کہ ہم88ارے مش88نری قلم کے زور کے اث88ر کومحس88وس ک88رکے

ء میں اس ب888ابت۱۸۵۴کوج888اری رکھیں جوفین888ڈر نے ش888روع کی888ا ہے"س888رولیم می888ور نے لکھاکہ" اہل اسلام کے ساتھ مباحثہ کرنے والوں میں وہ لائق ترین شخص ہے"۔

ء میں فین888ڈر نے ای888ک پنچ888ائت ق888ائم کی یہ۱۸۴۸آاگ888رہ کی کلیس888یا میں ش88مالی ہن88د میں موج88ودہ زم88انہ کی ط88رز کی پہلی پنچ88ائت تھی۔ فین88ڈر لکھت88اہے کہ " کلیس88یا کے قی88ام کے ل88ئے اوراپ88نی م88دد کے ل88ئے میں نے ای88ک پنچ88ائت ق88ائم کی ہے۔ پنچائت کے شرکاء کوکلیسیا منتخب کرتی ہے۔ پنچائت کے مم8بر چ8رچ وارڈن ک88ا ک88امدامور کوسرانجام دیتے ہیں۔ جب کوئی شخص بپتسمہ چاہت88اہے بھی کرتے ہیں۔ اورتادیبی توبپتسمہ دینے سے پہلے پنچائت کی صلاح لی جاتی ہے۔گذشتہ دوسال سے جماعت

کہ شرکاء باقاعدہ چندہ دیتے ہیں جس کا انتظام پنچائت کے ہاتھوں میں ہے"۔

Page 11: The Servant's of Web view · 2012-04-28جب پندرہ روز کے مباحثہ کے بعد مزا نے دیکھاکہ اُس ... نے اس تجویز کےساتھ ہی اپنی رضامندی

آاگ888ئی تھی لانے۱۸۵۴ ء میں فین888ڈر اپ888نی بی888وی کوجوانگلس888تان س888ے واپس کےلئے کلکتہ گیا۔ وہاں کلکتہ کے بشپ نے اس کا تقرر دوبارہ کردیا کی88ونکہ اس س8ے

آاگیا۔ آاگرہ داس کا تقرر لوتھرن طریقہ پرہوا تھا۔ اوروہ واپس پہلے ۴

جب چ88رچ مش88نری سوس88ائٹی نے یہ فیص88لہ کی88اکہ پش88اور میں مش88ن ق88ائم کی88ادانہوں نے (Robert Clark)ء میں فینڈر کو اورپادری رابرٹ کلارک ۱۸۵۴جائے تو

(Col Martin)ک88و وہ88اں بھیج88ا۔ کلارک س88کول میں ک88ام کرت88ا تھ88ا۔کرنی88ل م88ارٹن

فوجی ملازمت کوترک کرکے سی ۔ ایم ۔ایس کا مشنری بن گیا۔ وہ مش88ن ک88ا حس88ابداس نے اپ8نی دولت ک8ا بہت ب8ڑا آادمی نہ تھ88ا پھ8ر بھی کتاب رکھتا تھا۔ اگرچہ وہ مالدار داس نے حصہ مشن ک88و دے دی88ا اورخودنہ88ایت س88ادہ زن88دگی بس88ر کرت88ا تھ88ا۔ ای88ک دفعہ آاسکتی" انہی دنوں میں کنٹربری کے کہاکہ " میری تمام دنیاوی چیزیں ایک گاڑی میں

داسقف نے فینڈر کوڈی ۔ ڈی کی ڈگری عطا کی۔ صدر دتب مقدس888ہ کی تعلیم دیت888ا لر ب888ازار مس888یحی ک ڈاک888ٹر فین888ڈر پش888اور میں برس888داس کوک88ئی دفعہ دھمکی دی گ88ئی کہ وہ قت88ل اورمسیح مص88لوب کی من88ادی کرت88ا تھ88ا۔ لردل ش88خص نے رتی بھ88ر پ88رواہ نہ کی روس88ائے ش88ہر نے داس ش88ی کردی88ا جائیگ88ا۔لیکن

Sir)کمش88نر کوکہ88ا کہ تبلی�88 کرن88ا خط88رے س88ے خ88الی نہیں۔ لیکن س88رہربرٹ ای88ڈورڈ

Herbert Edward)نے م88داخلت نہ کی۔ ڈاک88ٹر فین88ڈر ہندوس88تانی واعظین کے ساتھ ہرشام کوبازاروں میں اورشارع عام پر اپنے نجات دہندہ کی منادی کرت88ا تھ88ا۔ پش88اورداردو اورفارس88ی میں کلام کرت8ا۔ افغ88انوں کے س88اتھ میں وہ تعلیم یافتہ اشخاص کے س88اتھ داس کے علم پشتو میں اور مولوی صاحبان کے ساتھ ع88ربی زب88ان میں گفتگ88و کرت88ا تھ88ا۔

ولیاقت کودیکھ کر کسی مولوی کو مباحثہ کرنے کی جرات نہیں پڑتی تھی۔

فینڈر نے پشاور کے تمام علماء کو میزان الحق بھیجی۔ بعض نے ش88کریہ کےداس کو ہاتھ لگانے سے انکار کردی88ا۔ حاف88ظ محم8د عظیم نے ساتھ قبول کیا۔ بعض نے

عربی میں ذیل کا مکتوب بھیجا۔آاپ کی مرس88لہ کت88ابیں بغ8یر پ8ڑھیں "بعالیخدمت قسیس ڈاکٹر فینڈر ص8احب۔ لم عق88ل لط مس8تقیم پ8ر چلای8ا ہے اورہم8ارا عل واپس کررہاہوں۔ خ8دائے اک8بر نے ہم ک8و ص8را اورمکاشفہ اندرونی اوربیرونی ثبوت پر قائم ہے۔ پس ہمیں گمراہ لوگوں کی جھوٹی کتابوںدان کے آان ش88ریف میں وارد ہے کہ دان کی نس88بت ق88ر س88ے کچھ تعل88ق اورواس88طہ نہیں۔ آانکھوں پر پ8ردہ چھاگی88ا ہے۔ زی8ادہ لکھ88نے کی دان کی دلوں پر خدا نے مہرلگادی ہے اور

ضرورت نہیں۔ عاقل کے لئے اشارہ کافی ہے"۔آاگ8رہ اوردہلی پشاور میں ڈاکٹر فینڈر نے ای8ک اورکت88اب تص8نیف کی جس میں

کے علمائے اسلام کے اعتراضات کے مفصل جوابات تھے۔ ء کے بدامنی اورفس88اد کے ای8ام میں بعض احب8اب نے ڈاک8ٹر فین88ڈر۱۸۵۷مئی

لر ب88ازار تبلی�88 کرن88ا چن88د م88اہ کےل88ئے بن88د ک88و یہ ص88لاح دی کہ وہ پش88اور ش88ہر میں برس88داس نے ج8واب دی8اکہ وہ ص88رف خ8دا کی داس کا ج8ان وم8ال محف88وظ رہے۔ کردے تاکہ داس نے ص88رف دوی88ا تین روز ب88ازاری دان ای88ام میں ہدایت کے مطابق عمل کریگا۔ چنانچہ لر بازار اپنے نجات دہندہ کا پیغ8ام لوگ8وں ک8و س8نا تھ88ا۔ وہ تبلی� بند کی ورنہ وہ ہرروز برس کہت88ا تھ88ا کہ خ88دا نے یہ ہولن88اک دن برط88انوی گ88ورنمنٹ پ88ر اس ل88ئے بھیجے کی88ونکہ وہدبت پرستی کی معاون اورمسیحیت کی مددگار ہونے سے خائف رہی ہے۔ ہندوستان میں سرہربرٹ ایڈورڈز نے ڈاکٹر فینڈر کی نس88بت کہ88ا "ک88ون ش88خص ہے جس نےداس کو دیکھ کر مت88اثر نہ ہ88وا ہ88و؟خ8دا دپرمحبت چہرہ کوایک دفعہ دیکھا ہو اور فینڈر کے داس ک88ا دم88اغ ب88ڑا داس ک88و مش88نری ہ88ونے کے ل88ئے خ88اص لی88اقت عط88ا فرم88ائی تھی۔ نے زبردست تھا اورساتھ ہی وہ شیر دل واقع ہ88وا تھ88ا۔ وہ ای8ک زن8دہ دل ،جف88اکش اورمحن88تی

Page 12: The Servant's of Web view · 2012-04-28جب پندرہ روز کے مباحثہ کے بعد مزا نے دیکھاکہ اُس ... نے اس تجویز کےساتھ ہی اپنی رضامندی

داس کو ایشیائی ممالک کے لوگ88وں ک88ا تج88ربہ حاص88ل تھ88ا۔ اورہندوس88تان بھ88ر انسان تھا۔ میں علمائے اسلام کے ساتھ مباحثہ کرنے میں وہ لاث88انی تھ88ا۔ وہ مس88یحیت اورمس88یحیداس کی کتابوں میں عقائد کو ایشیائی نکتہ خیال سے لوگوں کے سامنے پیش کرتا تھا۔ داس کے چہ88رے س88ے آاتے۔ خ88وش م88زاجی ی88ورپین علم88اء کے خی88الات نظ88ر ت88ک نہیں

داس کے ساتھ دیر تک خفا نہیں رہ سکتا تھا"۔ ٹپکتی تھی اور کوئی شخص لم فس88اد ختم ہوگ88ئے توڈاک88ٹر فین88ڈر ، جرم88نی اورس88وئٹزرلینڈ ہوت88ا ہ88وا جب ای88ا

داس کی بیوی کی صحت خراب رہتی تھی۔ انگلستان چلا گیا کیونکہ پشاور میں ۵

ء میں چ88رچ مش88نری سوس88ائٹی نے ڈاک88ٹر فین88ڈر ک88و قس88طنطنیہ بھیج88ا۔۱۸۵۸داس کی کتاب میزان الحق کے فارسی ترجمہ کا مطالعہ کیا ہوا تھ88ا۔ وہاں کے لوگوں نے داس کی کتاب کا جواب تیار ہورہاہے۔ قسطنطنیہ داس کو معلوم ہواکہ جب" وہاں پہنچا توداس جگہ ف888روخت کی ج888اتی تھیں جہ888اں لب مقدس888ہ اوردیگ888ر م888ذہبی کت888ابیں دت میں ک مقدس کرسس8ٹم نے کلیس8یا کی ابت8دائی ص8دیوں میں وع8ظ من8ادی کی تھی۔ اورج8وابلن ت88رکی کے مسجد بنادی گئی تھی۔ ایک روز ایک لخت بغیر کسی اطلاع کے س88لطادرکی مسیحی قید کردئیے گئے۔ مسیحی کتب مقدس88ہ ض88بط کی گ88ئیں اور حکم سے تددک8انوں پ8ر جہ8اں ان کتب کی ف88روخت ہ8وتی تھی قف8ل مسیحیوں کی عب8ادت گ8اہوں اور

دترکی گورنمنٹ نے ذیل کے احکام صادرکردئیے: لگادئیے گئے۔ " ترکی گورنمنٹ اس امر کی اجازت نہیں دیتی کہ اسلام پر کس88ی ط88رح ک8ادان کے کارن88دوں کواس88لام کے لر ب88ازار ی88اعلانیہ کی88ا ج88ائے ۔ وہ مش88نریوں کوی88ا حملہ برس88 خلاف منادی کرنے کی اجازت نہیں دیتی۔اس ط88رح کی کوش88ش ت88رکی گ88ورنمنٹ کیلر نظر میں قومی مذہب پر حملہ تصور کیا جائیگا۔ وہ کس88ی مب88احثہ کی کت88اب ک88و برس88 بازار یاعلانیہ طورپرتقسیم کرنے یا فروخت کرنے کی اجازت نہیں دیتی"۔ برط88انوی س88فیر

آام88یز احک88ام پ88ر رض88امندی ظ88اہر ک88ردی۔ گوبع88د میں بص88د مش88کل دک88انیں نے ان ذلت ددک88انوں کے نزدی88ک دان کھلوائی گئیں لیکن اپنی جان کے ڈر کے مارے کوئی ش88خص نہیں پھٹکتا تھا۔ لیکن ان حالات میں بھی ڈاکٹر اپنا کام برابر کرتا رہا۔ قس88طنطنیہ میں

ء میں اپ88نے بی88وی بچ88وں ک88و۱۸۶۵داس کی بیوی کی حالت نہ88ایت خ88راب ہوگ88ئی اوروہ انگلستان چھوڑنے چلا گیا۔

ء میں جب ف88رنچ ملت88ان گی88ا ت88و وہ88اں کے ای88ک مول88وی نے ج88و مول88وی۱۸۷۰داس کو بتای88ا کہ جب قس88طنطنیہ میں ڈاک88ٹر رحمت اللہ اورڈاکٹر وزیر خان کا دوست تھا فینڈر کی وعظ منادی اورکتابوں ک88ا ش88ہرہ ہ88وا ت88و س88لطان نے مول88وی رحمت اللہ ک88و بل88وا بھیجا تاکہ ڈاکٹر فینڈر سے مب88احثہ ک88رے۔ لیکن مول88وی رحمت اللہ کے دارالخلافہ میں پہنچنے سے پہلے ڈاکٹر فین88ڈر وف88ات پاچک88ا تھ88ا۔ کی88ونکہ جب فین88ڈر انگلس88تان پہنچ88اآاخ88ر داس کی حالت روز ب88روز اب88تر ہ88وتی گ88ئی۔ بلا داس کی اپنی صحت خراب ہوگئی اور تو

آاخ88ری الف88اظ یہ تھے "۱۸۶۵یکم دس88مبر آارام میں داخ88ل ہوگی88ا۔ اس88کے ء ک88و وہ اب88دی میں اپنے گھر جارہا ہوں"۔

ء میں انگلستان گیا تو وہ مرحوم کی قبرکی زیارت کرنے ک88و۱۸۹۰جب فرنچ ک88وہمراہ لے(Kelly)س88تمبر( میں دہلی کے مس88ٹر کیلی۱۱گی88ا، وہ لکھت88اہے " ک88ل )

داستاد ڈاکٹر فین88ڈر کی ق8بر کی زی8ارت ک88رنے کے ل88ئے ہیم دپرانے گی88ا۔(Ham)کر اپنے ہم دونوں نے قبر کے پاس گھٹنے ٹیک کر ہندوستان کے کام کے لئے دعا مانگی"۔

۶فینڈر نے میزان الحق کے علاوہ ذیل کتب تصنیف کیں:

۔ طریق الحیات میں گناہ اورکفارہ پر مفصل بحث کی گئی ہے۔۱لت مسیح اورمس88ئلہ تثلیث پ88ر زبردس88ت بحث کی۲ ۔ مفتا ح الاسرار میں الوہی

گ8ئی ہے۔ اس کے ج8واب میں مول8وی محم8د ہ8ادی نے جولکھن8و کے ع8الم تھے ای8ک

Page 13: The Servant's of Web view · 2012-04-28جب پندرہ روز کے مباحثہ کے بعد مزا نے دیکھاکہ اُس ... نے اس تجویز کےساتھ ہی اپنی رضامندی

ء۱۸۴۷رس88الہ کش88ف الاس88تار لکھ88ا جس کے ج88واب الج88واب میں فین88ڈر ص88احب نے ء میں لدھیانہ سے شائع ہوئی ۔۱۸۸۴( حل الاشکال کوتصنیف کیا جو۳میں)

آال۴ ۔ مراسلات۔ اس رسالہ میں وہ خط8وط درج ہیں جوفین8ڈر اور مول8وی س8ید ء۱۸۴۵ء اور۱۸۴۴حس88ن نے ای88ک دوس88رے ک88و ای88ک تحری88ر ی من88اظرہ کے دوران میں

( الوہیت۲( تحریف بائبل )۱میں لکھے تھے۔مراسلات میں مناظرہ کے مضامین یہ تھے)لت محمدی۔ یہ مراسلات حل الااشکال کے ساتھ شائع کئے۳مسیح اورتثلیث ۔) ( رسال

گئے۔آاگرہ کے مب88احثہ کے مض88امین ک88و۵ ۔ اختتام دینی مباحثہ۔ اس میں فینڈر نے

داس نے مول88وی آاخ88ر میں ض88میمہ کے ط88ورپر دوخ88ط ہیں ج88و مفصل بیان کیا ہے۔اس کے دان کی کتاب" رسالہ مباحثہ م88ذہبی"۱۸۵۴رحمت اللہ کو اور ڈاکٹر وزیر خان کو ء میں ء میں سکندرہ میں چھپی۔۱۸۵۵کے جواب میں لکھے تھے۔ یہ کتاب

دان ک88ا مط88العہ ڈاک88ٹر فین88ڈر یہ تمام کتابیں راقم السطور کے پاس موجود ہیں اورکے علم کی وسعت اورمسیحی غیرت اورحمیت کوظاہر کردیتاہے۔

میری دعا ہے کہ جس طرح خ88دا گذش88تہ ای88ک سوس88ال میں م88یزان الح88ق کےآائن88دہ بھی ڈاک88ٹر ص88احب مرح88وم کی لہ ح88ق پ88ر لای88ا ہے وہ ذریعہ بے ش88مار لوگ88و ں ک88ورا کت88ابوں ک88و اس88تعمال ک88رے ت88اکہ اس88لام میں س88ے ل88وگ ج88وق درج88وق اپ88نے منجی کے

آامین۔ آاکر ابدی نجات حاصل کریں۔ قدموں میں

Page 14: The Servant's of Web view · 2012-04-28جب پندرہ روز کے مباحثہ کے بعد مزا نے دیکھاکہ اُس ... نے اس تجویز کےساتھ ہی اپنی رضامندی

بشپ ٹامس والپی فرنچ ایم ۔ اے۔ ڈی ۔ ڈی

Bishop Thomas Valpy French

ء میں ن88وروز کے۱۸۲۵ٹامس والپی فرنچ پادری پیٹر ف88رنچ کے ب88ڑے بیٹھے وہ آاربیلا وال88پی دان کی وال88دہ ک8ا کن88وار پن ک88ا ن88ام پ8نی ل88وپ Penelope)دن پی88دا ہ88وئے۔

Arabella Valpy)دان کی پی88دائش ک88ا دان ک8ا ن88ام وال88پی رکھ88ا گی88ا۔ تھا اس واسطے دان کے وال8د خ8ادم ال8دین تھے۔ وہ آائبی واقعہ ب8رٹن ب8رلب دری8ائے ٹ8رنٹ تھ8ا۔ جہ8اں مقام

وہاں پر چودہ برس کے سن تک رہے۔ ف88رنچ کی ط88بیعت ل88ڑکپن ہی س88ے س88یدنا مس88یح کی خ88دمت کے ک88ام کیدان جلس88وں طرف راغب تھی۔ چنانچہ جب وہ چھوٹا لڑکا تھا ۔ وہ اپنے باپ کے س88اتھ لت دین کےل88ئے منعق88د ہ88وتے تھے۔نہ88ایت خوش88ی س88ے جای88ا کرت88ا تھ88ا۔ میں جواش88اعداس کے دل پر بہت ہوت88ا تھ88ا۔ وہ تقری88ر دان کا اثر دان جلسوں میں ہوتی تھیں اورجوتقریریں داس نے اوائ88ل عم88ر میں ہی یہ خ88واہش کرنے والوں کے لئے نام بنام دعا مانگ88ا کرت88ا تھ88ا۔ ظ88اہر کی تھی کہ میں غ88یر اق88وام کے چھ88وٹے لڑک88وں ک88و س88یدنا مس88یح کی خوش88خبری

سنانا چاہتاہوں ۔ فرنچ نے پہلے ایک سال تک گرائمر سکول واقع ریڈنگ میں تعلیم پ88ائی۔ اس

آارنل88ڈ تھ88ا۔ ایس88ے(Arnold)کے بعد رگبی سکول چلا گیا۔ جس کا ہیڈماس88ٹر ڈاک88ٹر

داس کی بع88د کی زن88دگی میں جب وہ مش88نری اوربش88پ ہ88وا ہیڈماس88ٹر کی تعلیم ک88ا اث88ر آات88ا تھ88ا۔ ط88الب علمی کے زم88انہ میں اس کے ہمعص88ر اس کے س88امنے ہ88رزہ ص88اف نظ88ر آارنل8ڈ کے انتق88ال کے بع88د گوئی یا فحش کلامی کرنے کی جرات نہ کرتے تھے۔ ڈاک8ٹر

فرنچ رگبی میں قریب ایک سال اورہا۔ ء میں ف88رنچ نے امتح88ان میں اول ہ88ونے کی ع88زت حاص88ل کی۔ دوب88رس۱۸۴۶

داس ک8و چین س8لر ک8ا انع8ام ملا کے بعدلاطینی زبان میں ای8ک مض8مون کے ص88لے میں داس ک88ا تق88رر اوروہ اپنے کالج کا ایک فیل88و ہ88ونے کے ل88ئے منتخب کی88ا گی88ا۔ اس88ی س88ال

ء میں۱۸۴۹ڈیکن کے درجہ پر کیا گی88ا۔ اور وہ ب8رٹن میں اپ8نے ب8اپ ک8ا اسس8ٹنٹ بن88ا۔ داس کا تقرر قسیس کے عہدہ پر ہوا۔

داس نے ف88رنچ نے زم88انہ مابع88د میں بتای88اکہ خ88اص ب88ات جس کے س88بب س88ے لت انجیل کی خدمت اختیار کی یہ تھی کہ" بش88پ ول88برفورس کی ای88ک تقری88ر نے اشاع مجھے اس بارہ میں قطعی فیصلہ کرنے میں مدددی۔ اس تقری88ر میں اہ88ل اوکس88فورڈ س88ے بڑے زور کے ساتھ اس امر کی درخواست کی گئی تھی۔ کہ غیر ممال88ک میں اش88اعتآارتھر لی س88ے انجیل کی خدمت کرنی چاہیے"۔ فرنچ نے اپنے دوست وارڈ ہم کالج کے اس امر میں صلاح ومشورہ کیا اوردعا مانگی۔ دونوں نے خدا کی خ8دمت اختی8ار ک8رنے کا مصمم ارادہ کرلیا۔ تھوڑے عرصے کے بعد سی نے فرنچ کویہ روح فرسا خ88بر دی کہ تمہارے دوست مسٹر لی ریل کا ایک حادثہ واقع ہونے کے باعث ق88ریب الم8رگ پ8ڑا ہے۔داس کے پ88اس رہ88ا۔ اس پ88ر داس کے انتق88ال کے وقت ت88ک داس کے پ88اس گی88ا۔ اور اا وہ ف88ور ملال واقعہ س8ے ف88رنچ ک8ا ارادہ اور بھی ق88وی ہوگی88ا۔ چ8ونکہ ای8ک اٹھالی88ا گی88ا تھااوردوس8را

چھوڑا گیا تھا۔آاپ ک888و خ888دا کی خ888دمت کےل888ئے آاپس میں اپ888نے پس جوعہ888د دون888وں نے

داس کوپورا کرنا فرنچ کوضروری معلوم ہوا۔ مخصوص کرنے کے واسطے کیا تھا

Page 15: The Servant's of Web view · 2012-04-28جب پندرہ روز کے مباحثہ کے بعد مزا نے دیکھاکہ اُس ... نے اس تجویز کےساتھ ہی اپنی رضامندی

دانہوں نے اپ8نی درخواس88ت چ8رچ مش8نری سوس8ائٹی ک8وروانہ۱۸۵۰اپریل ء میں دان کاایس8ا کرن8ا دی8دہ کردی اوروہ ہندوستان کی خاطر اوکسفورڈ سے دست ب8ردار ہوگ88ئے۔آارام ک8ا ت8رک کرن8ا تھ88ا۔ کی8ونکہ وہ اپ8نی یونیورس8ٹی میں ب8ڑا م8رتبہ حاص8ل ودانس8تہ ع8زت وآاگ8رہ میں جومش8ن ک8الج دان کی درخواس88ت منظ88ور کی اور کرس8کتے تھے۔ سوس88ائٹی نے داس کا پرنسپل مقرر کردی88ا۔ ای88ک م88اہ کے بع88د کری88گ س88ٹوارٹ ڈبلن قائم ہونے والا تھا۔ دان کے ن88ائب مق88رر ک88ئے گ88ئے یہ دون88وں پ88ادری ص88احبان م88اہ یونیورسٹی کے ڈگری ی88افتہ

اا چ88ار۱۸۵۰س88تمبر ء میں جہ88از پ88ر س88وار ہوکرہندوس88تان کی ط88رف روانہ ہ88وئے اورتخمین88جنوری کے روز کلکتہ پہنچے۔۲مہینے کا سفر طے کرکے

۲آاٹھ۱۸۵۱ ماہ فروری ۱۳ آاگرہ پہنچے۔یہاں فرنچ نے ء کے روز فرنچ اورسٹوارٹ

آاف انگلین8ڈ کے متعل8ق مش8ن ک8ا ک8ام ء۱۸۱۳برس تک کام کی8ا۔ اس ش8ہر میں چ8رچ آارچ ڈیکن دانی88ال گ88وری عبدالمس88یح کویہ88اں لائے ۔ میں اس وقت شروع ہوا تھ88ا۔ جب دانہ88وں نے عبدالمسیح پادری ہ88نری م8ارٹن ص8احب کی کوش8ش سےمس8یحی ہ88وئے تھے۔

ء میں چالیس برس کی عمر میں مس88یحی دین ک88و اختی88ار کی88ا تھ88ا۔ وہ ش88اہ اودھ۱۸۱۲یی م88رتبہ کوک88اٹی کس88ٹ دانہ88وں نے اس اعل کے درب88ار میں ج88واہرات کے درواغہ تھ88ا۔ مگرآادھی خ8یرات کردی8ا ک8رتے تھے۔ کی قلیل تنخواہ پ8ر قن8اعت کی۔ اس میں س8ے بھی وہ اوروہ طبابت میں مہارت رکھتے تھے اوراپ8نے غ8ریب ہموطن8وں ک8ا علاج مفت کی8ا ک8رتے

ء میں لوتھری کلیسیا کے دستور کے مطابق خ8ادم دین کے عہ8دے پ8ر۱۸۲۰تھے۔ وہ آاف انگلین88ڈ کے دس88تور کے۱۸۲۵ف88ائز ہ88وئے تھے۔ دان ک88و چ88رچ ء میں بش88پ ہی88بر نے

دان کی وفات۱۸۲۷مطابق خادم دین بنایا۔ دانہوں نے وفات پائی۔ اورچونکہ گوری ء میں آاگرہ سے چلے گئے تھے اس واسطے مشن کا کام کچھ عرصے ت88ک ملت88وی سے پہلے

رہا۔

ء میں مشن کا کام پھر شروع کی88ا گی88ا۔ اس وقت س88خت قح88ط س88الی۱۸۳۷ تھی۔ بہت سے یتیم بچے مشنریوں کوسپرد کئے گئے جن کے واسطے ای88ک ی88تیم خ88انہآانے س88ے پہلے بہت س88ے ی88تیموں نے سکندرہ میں ق88ائم کی88ا گی88ا۔ ف88رنچ اوراس8ٹوارٹ کے آاب8اد ہوگ88ئی تھی۔ ای8ک ب8ڑا چھ88اپہ خ88انہ شادیاں کرلی تھیں اورایک اچھی خاص8ی بس8تی دکل س8رکاری کاغ8ذات چھپ88ا ک8رتے تھے۔ جونف88ع اس س8ے بھی قائم ہوا تھا۔ جس میں ہوت88ا تھ88ا وہ مش88ن کے اخراج88ات کے ل88ئے ک88افی تھ88ا۔ جب یہ دون88وں پ88ادری ص88احبان

آائے۱۸۵۱ یی تعلیم شروع ک88رنے اورس88ینٹ ج88انز ک88الج ق88ائم ک88رنے کے واس88طے ء میں اعلتب مشن کا کام گویا تیسرے مرحلے پر پہنچا۔

داس وقت مشن کے بڑے مددگار تھے۔ان میں بعض نہایت آاگرے کے یورپین اا س88رولیم می88ور، لی88ڈی می88ور)جنہ88وں نے چن88د ہفت88وں ت88ک ن88ووارد پ88ادری دین88دار تھے۔ مثلدان کی اہلیہ جنہ88وں نے مش8ن کی صاحبوں کو اپنے گھر میں مہم8ان رکھ88ا(۔ پیرس88ن اور ام88داد کے ط88ورپر خوبص88ورت اش88یاء کی ف88روخت کے ل88ئے ای88ک کم88رہ اپ88نے مک88ان میںآاگ88رہ کے کلک88ٹر شیکس88پئر جن کی تحری88ک س88ے ای88ک ک88اٹی کس88ٹ علیح88دہ کردی88ا۔ آاپس میں چن88دہ دانہوں نے یورپینوں کے نوکروں کو تعلیم دینے کے واسطے مقرر کیا گیا۔ کرکے نئے کالج کے قائم کرنے کے لئے پندرہ ہ88زار روپے جم88ع ک88ئے۔ مش8نری ص88احبان کا یہ منشاء تھا ۔ کہ ایسا کالج قائم ہوجس میں علوم دینوی کی تعلیم گ88ورنمنٹ ک88الج

کے معیار کی ہو اور ساتھ ہی دینی تعلیم کا بھی انتظام کیا جائے۔۳

آاگرہ میں کام شروع کردیا۔ گو س88ینٹ ج88انز ک88الج کی ن88ئی آاتے ہی مشنری صاحبان نے آاخر میں تیارہوئی ۱۸۵۳عمارت ء کے شروع میں عید قیامت کے روز کالج۱۸۵۱ء کے

ء کے فس8اد ت8ک براب8ر بڑھت88ا۱۸۵۷میں طلباء کا شمار ای8ک س8و پچ8اس تھ88ا اوریہ ش8مار گیا۔ جس وقت فساد شروع ہوا کالج میں تین طلباء تھے۔

Page 16: The Servant's of Web view · 2012-04-28جب پندرہ روز کے مباحثہ کے بعد مزا نے دیکھاکہ اُس ... نے اس تجویز کےساتھ ہی اپنی رضامندی

لل تعری88ف یہ تھی کہ وہ کبھی اپ88نے وقت ک88و ف88رنچ میں ای88ک ب88ات نہ88ایت قاب88دان کوغ88یر زب88انوں میں مہ88ارت رکھ88نے کے ض88ائع نہیں ک88رتے تھے۔ بع88د کے زم88انہ میں دان ک88و وہی سبب" ہفت زبان پادری " کا لقب دیا گیا۔ ن88ئی زب88انوں کے س88یکھنے میں آاتی ہیں۔ زب888انوں کے س888یکھنے کی اا اورپ888ادریوں ک888و آائی تھیں۔ ج888و عموم888 دق888تیں پیش یی دان کوایس88ی اعل دان میں ضرورتھی لیکن ص88رف س88خت محنت کی وجہ س88ے قابلیت تودان ک88ا بی88ان ہے لیاقت حاصل ہوئی۔ جس کے باعث وہ بہت مشہور ہوئے۔ چنانچہ خود داس کے بع88د کہ" میں ہرروز ص8بح چ8ار بجے اٹھت8اہوں اوردس گھن8ٹے ک8ام کرت8ا ہ8وں۔ پ8ر میں کس88ی ک88ام کے لائ88ق نہیں رہت88ا۔ مجھے اس ب88ات کی بہت خ88واہش ہے۔ کہ یہ88اں کی زبان سے پوری واقفیت حاصل کروں۔ لیکن چونکہ اب معج88زے کے ط88ورپر زب88انوںداس کو دوسرے لوگوں کی طرح صرف صبر س88خت کی نعمت نہیں ملتی اس لئے میں محنت اورمشقت کے وس88یلہ س88ے ہی حاص88ل کرس88کتاہوں"چن88انچہ ان ای88ام میں ف88رنچ نے

پانچ مختلف زبانیں سیکھ لیں۔دمنش88ی مجھے ہرہف88تے تین چ88ار گھن88ٹے وہ تحری88ر ک88رتے ہیں کہ" اب ای88ک نی88ا آاتاہے۔ اورایک پنڈت بھی ہ88ر روز دوگھن88ٹے ہن88دی پڑھات88اہے۔اس تک اردو اورفارسی پڑھانے کے علاوہ میں ہ88ر ہف88تے میں تین روز اس88کول میں چ88ار گھن88ٹے کے واس88طے جات88اہوں۔آاج88اتے ہیں۔ چن88انچہ ج88وتین چ88ار ج8وان طلب88اء اورطلباء بھی کبھی کبھی میرے مکان پر آایا کرتے ہیں ۔پھر میں دان میں سے ایک دوشام کے وقت اکثر مجھ سے تعلیم پاتے ہیں وہ کام کرتاہوں جس کو میں ان دنوں نہایت ض88روری س88مجھتاہوں۔ یع88نی اردو اور ہن88دی

آاپ پڑھتاہوں۔ کوآاگ88رہ میں فرنچ نے دیس88ی زب88ان س88ے ج88وواقفیت اس محنت س88ے حاص88ل کی

آائے۔ چن88انچہ ء کے مب88ارک جمعہ کے روز۱۸۵۱پہنچ88نے کے بع88دہی اس88تعمال میں لے دان کی اپ88نی زب88ان میں تعلیم دی۔ دانہ88وں نے بیس لڑک88وں کوس88یدنا مس88یح کی اذیت پ88ر

ی8ورپین لوگ88وں کی ہم88دردی بدس88تور س88ابق ج8اری رہی۔ ح8ق ت8ویہ ہے کہ یہ نہیں ہوس8کتادشی دیکھ88نے اورہم8دردی ک8رنے س8ے ب8از رہے۔ تھ88اکہ ک8وئی ش8خص ف8رنچ کی نفس8ی کیی عہدیدار اوردوسرے لوگ طالب علم88وں کے وظیف88وں اوراخراج88ات کے ل88ئے چنانچہ اعلآادمی ک88الج کودیکھ88نے فیاضی سے روپیہ دیا کرتے تھے۔سرہنری لارنس جیس88ے ذی رتبہ

آایا کرتے تھے اورجاتے وقت معقول رقم بطور عطیہ دے جاتے تھے۔ فرنچ اس بات کا خ88اص ط88ورپر خی88ال رکھ88تے تھے کہ طلب88اء ک8و دین88وی تعلیم کے ساتھ ساتھ انجیل جلیل کی تعلیم بھی ملے جس طرح وہ بازاروں میں منادی ک88رتےداسی جوش کے ساتھ وہ کالج کے طلباء کو سیدنا مسیح نجات بخش پیغام دی88تے تھے دان کورتی بھر شک نہ تھاکہ یہ پھل بھی خ88دا کے مق88رر ک88ئے ہ88وئے وقت پ88ر ظ88اہر تھے۔ آاگرہ چھ88وڑنے کے ہوگا۔ مثال کے ط88ورپر یہ88اں ای8ک خ8ط نق88ل کی88ا جات8اہے۔ ج88وفرنچ ک8و

پندرہ برس بعد ملا:آاپ ان چن888د س888طور کی دامی888د ہے۔ کہ جن888اب معززپ888ادری ص888احب مجھے آاپ س88ے پ88اک آاپ ک88ا دی88رینہ ط88الب علم ہ88وں۔ ج88و تکلی88ف دہی مع88اف فرم88ائینگے۔ میں

ء میں بپتس8مہ پ8انے والا تھ88ا مگراپ8نی م8اں کی وجہ س8ے۱۸۵۵کتاب پڑھ8ا کرت88ا تھ88ا۔اور آاپ نے ع88ذر س88ے پہلے درک گیاتھا۔ جن دینی حقائق کی تعلیم جوابھی تک جیتی ہے پاک کتاب میں سے دی تھی۔ وہ ایسی ذہن نشین اوردل پ88ر منقش ہوگ88ئی تھی کہ میںیی کہ میں نے یہ ارادہ کیا کہ مسیح کی کلیسیا اپنی گنہگاری کوفراموش نہ کرسکا۔ حتآاج ک88ل میں پورے طور سے ش88امل ہوج88اؤں۔ اورمیں نے م88اہ نوم88بر میں بپتس88مہ پای88ا۔ میں علی گ88ڑھ کے گ88ورنمنٹ ہ88ائی اس88کول میں س88یکنڈ ماس88ٹرہوں۔ اوراپ88نے بی88وی بچ88وں کے

داسی طرح سے رہتاہوں جیسے بپتسمہ پانے سے پہلے رہا کرتا تھا۔ ساتھ اب بھی آاپ کا خادم شوبھا رام( )راقم ۔

Page 17: The Servant's of Web view · 2012-04-28جب پندرہ روز کے مباحثہ کے بعد مزا نے دیکھاکہ اُس ... نے اس تجویز کےساتھ ہی اپنی رضامندی

لن دین کی آارزو یہ تھی۔ کہ کالج ہندوستانی کلیس88یا کے خادم88ا فرنچ کی بڑی دانہوں نے سات برس کام کرنے کے بعد لکھا کہ اگریہاں سے تربیت کا مقام ہو۔چنانچہ ایک خادم دین بھی پی88دا ہ88و۔ ت88ومیں س88مجھونگا کہ ج88ومحنت میں نے ک88الج پ88رکی ہےداس کے داس کو حاصل ہوگئی۔ کی88ونکہ داس کا عوض مجھے مل گیا ہے۔یہ خوشی بھی انگلستان کوچلے جانے کے بعدایک ط88الب علم م88ادھورام نے بپتس88مہ پای88ا۔ بع88د ازاں وہداس کے عزی8زوں جبل پور کی ایک جماعت کے پاسبان ہوئے۔ اس نومرید نے بیان کیاکہ دان کو پڑھ ل88وگے داس سے کہا" تم نے اورمذہبوں کی کتابیں نہیں دیکھی ہیں۔ جب نے تب ہم تم کوبپتسمہ پانے دینگے ۔تم صرف بائبل نہ پڑھو" مگرخدا میرا مددگار تھا میںداس کے نہ ڈرا۔ میں نے صاف صاف کہ8ا۔ کہ میں خ8دا کے حض8ور گنہگ8ار ہ8وں میں دبت پرستوں میں نہیں رہونگا۔ کیونکہ مجھے مس8یح پ8ر ایم8ان سامنے نہیں جاسکتا۔میں داس کے بغ8یر نہیں لانا چاہیے۔ جس نے ہمارے لئے اپ8نی ج8ان دی۔ میں ای8ک دم بھی دانہ88وں نے یہ س88ن ک88ر تعجب کی88ا اورکہ88ا ہمیں بت88اؤ توعیس88ائی م88ذہب کے جی س88کتا ۔ سچے ہونے کا ثبوت کیا ہے؟ میں نے دلیری سے جواب دیا کہ مسیح نے میرے دل کودان تکلیف8وں س8ے ج8وتم دے رہے ہ88ومجھے ب8ڑی خوش8ی بدل دیا ہےاورایسا بنا دیا ہے کہ دانہوں نے کہا کہ تمہارا علانیہ عیسائی ہونا کیا فائ8دہ دیگ8ا۔ ہ88ر حاصل ہوتی ہے۔ اس پر شخص تم س8ے نف88رت کریگ8ا۔ اورتم پرہنس8یگا بلکہ ک8وئی ش8خص تم س8ے ب8ات بھی نہ کریگا۔ میں نے جواب دیا کہ اگرکوئی اپنے ایمان کوظاہر نہی کرتاہے۔ تواس کی وجہ یہداس کون88اتواں بن88اتی ہے اگرک88وئی مجھے ہ88وتی ہے کہ دین88وی عیش وعش88رت کی خ88واہش داس کے واس88طے ستائیگا یا تنگ کریگایا میرے ساتھ کسی طرح کی برائی کریگا تومیں داس کوپی88ار کرونگ88ا کی88ونکہ س88یدنا مس88یح نے فرمای88ا ہے۔ کہ تم اپ88نے دع88ا م88انگو گ88ا۔ اوردانہ88وں نے کہ88اکہ تمہ8ارے م8اں ب8اپ تم کوچھ88وڑدینگے میں دشمنوں سے پیار ک8رو۔تب نے جواب دیاکہ اگر میرے ماں باپ مجھے چھوڑدینگے ت88و خداون88د مجھے س88نبھال لے

گا۔ کسی نے کہا یہ پاگل ہوگی88اہے۔ کس88ی نے کہ88ا ش88رابی ہے۔ کس88ی نے کہ88ا اس پ88ردانہوں نے مجھے گھر سے نکلنے نہ دیا۔ میں نے گذشتہ شیطان سوار ہے۔ اس کے بعد

ت88اریخ کوبپتس88مہ پای88ا۔ خداون88د کی حم88د کیج88ئے م88یرے ل88ئے دع88ا۱۰مہی88نے کی آاپ ک88و خ88اک س88مجھوں۔ دع88ا س88ے غاف88ل نہ رہ88وں۔ اورس88یدنا م88انگئے ۔ کہ میں اپ88نے مسیح کا سچا اوروفادار سپاہی بنارہوں"۔ ب88ازاری من88ادی کے وقت طلب88اء ف88رنچ کی ب88ڑی مدد کرتے تھے۔ چنانچہ وہ لکھتاہے کہ" اس بات کے دیکھنے سے تعجب ہوت88اہے۔ کہ جب میں ش88ہر میں من88ادی کرت88اہوں توک88الج کے ل88ڑکے ہم88ارے طرف88دار بن ج88اتے ہیں

اورہماری مدد کرتے ہیں۔ بازار کی بحث کا نتیجہ بعض وقت یہ ہوتا تھاکہ کسی مکان میں عام مباحثہ کی تج88ویز ق88رار پ88اتی تھی۔ ف88رنچ نے ایس88ے ای88ک مب88احثہ میں م88یزان الح88ق کے مص88نفآاگ8رہ کے مس88لم علم8اء لن من88اظرہ کے س88بب مش88ہور ہیں م8دد کی۔ ڈاکٹر فینڈر کی جوفلب مب88احثہ کے لب مق88دس اورکت دہلی کے ب88ڑے مولوی88وں اوردیگ88ر لوگ88وں کے س88اتھ کت88ا مطالعہ میں مشغول رہتے تھے۔ چنانچہ مولوی رحمت اللہ صاحب دہل88وی نے ف88رنچ س88ے کہا ۔ " ہم چاہتےہیں کہ ایک مباحثہ کیا جائے۔ یہ مب88احثہ دودن مت88واتر ہوت88ا رہ88ا اورش88ہر

داس میں ش8ریک ہ88وئے تھے۔ اس مع88رکتہ ا آارا مب88احثہ ک8ا مفص8لکے اکثر مسلمان ع8الم لاآائے ہیں۔ اس مب88احثہ میں ی88ورپین ملاح88دہ کی ذک88ر ہم پ88ادری فین88ڈر کے ت88ذکرہ میں ک88ر

کتب کے جواب فرنچ ہی دیا کرتے تھے۔ دوشخص جواس مب88احثہ میں مس8لمان علم8اء کے م8ددگار تھے۔ کچھ عرص8ہدان میں ایک مول88وی ص88فدر علی ص88احب س88رکاری عہ88دہ دار کے بعد مسیحی ہوگئے ۔ تھےاور دوسرے پادری عماد الدین صاحب تھے جنہوں پنجاب میں کتب من88اظرہ تحری88ردان ک8و اس ب8ات س8ے ب8ڑی خوش88ی کیں۔ جب فرنچ لاہور کے پہلے بش8پ مق88رر ہ88وئے ت8و

Page 18: The Servant's of Web view · 2012-04-28جب پندرہ روز کے مباحثہ کے بعد مزا نے دیکھاکہ اُس ... نے اس تجویز کےساتھ ہی اپنی رضامندی

دان کی وس88اطت س88ے ڈی ۔ ڈی ک8ا درجہ حاص88ل حاصل ہ88وئي کہ مول88وی ص88احب ک88و ہوا۔

آاگ88رہ کے ب88ازاروں میں ہی نہیں کی ج88اتی تھی بلکہ انجیل کی منادی صرف کالج کی تعطیل کے دنوں میں منادی کرنے کے واسطے دورہ کو جانے ک88ا انتظ88ام بھیدان دیہات میں کیا جاتا تھا۔ چنانچہ پہلے ہی جاڑے کے موسم میں فرنچ نے تین ہفتے بسر کئے جودریائے چمبل کے متصل واقع ہے۔ وہ لکھتے ہیں " سکول سے س88بکدوشآاب وہ88وا نہ88ایت مرغ88وب ہے۔ آارام ملا ہے۔ یہ88اں کی ہونے کے سبب سے مجھے قدرے آاگ88رہ واپس جاؤنگ88ا" ۔ جت88ادر کے دامید ہے کہ میں ازسر نوتوان88ائی حاص8ل ک8رکے مجھے آاپ نے ہم س88ے ابھی فرمای88ا ہے گاؤں میں ایک مسلمان جمعدار فرنچ سے کہنے لگ88ا " آان88ا چ88اہیے۔ لیکن ہم یہ کس ط88رح کرس88کتے ہیں جب کہ ہمیں مسیح کے پاس جل88دی آات88ا۔ ہم نے لاٹ آاپ کے ک88وئی ش88خص یہ ب88اتیں ہمیں س88کھانے ک88وکبھی نہیں س88وائے صاحب اورکرنیل صاحبوں کوا س طرف س88ے گ8ذرتے ہ88وئے دیکھ88ا ہے۔ لیکن وہ ہم س88ے

ایسی باتیں نہیں کہتے"۔ مب88احثہ کے تھ88وڑے عرص88ے کے بع88د ف88رنچ نے دہلی کے بادش88اہ کی ای88ک بھ88تیجی کے س88اتھ ج88و مس88یحی دین کی مائ88ل ہوگ88ئی تھی خ88ط وکت88ابت ش88روع کی۔داس نے معق88ول داس س88ے ملاق88ات بھی حاص88ل ہوگ88ئی ۔ اورچ88ونکہ کچھ دن88وں کے بع88د

داسے بپتسمہ دے دیا۔ جواب دئیے اس لئے فرنچ نے آادمی ای88ک گ88اؤں کے ش88خص کی نس88بت ف88رنچ لکھت88اہے کہ" ای88ک ض88عیف جس کا ظاہری ڈھنگ خوشنما اورمودبانہ تھ88ا فارس88ی زب88ان میں ای88ک نس88خہ مق88دس لوق88ا کی انجیل اوراعمال کا اورایک رسالہ جس میں نجات دہن8دہ ک8ا اح8وال من8درج تھ8ا لای8ا اورکہنے لگا کہ میرے پاس مسیحی دین کی اوربھی کتابیں موجود ہیں اورمیراایمان انہیداس نے کہ88ا کہ پر ہے۔کیونکہ م8یرے دل ک8و ص88رف ان س8ے تس8کین حاص8ل ہ88وئی ہے

دانہیں سمجھاتاہوں کہ پربھو آادمیوں کے ساتھ باتیں کرتا ہوں۔ اور میں اکثر اپنے گاؤں کے آادمی آادھے گ88اؤں کے مس88یح کے قاع88دہ کے مواف88ق خ88دا کی پرس88تش ک88رنی چ88اہیے۔ دبت پرستی س8ے بالک8ل پرہ88یز ک8رتے ہیں۔ اور ص8رف واح8د خ8دا کی پرس88تش ک8رتے تواب دبت پرستی پ88ر ق88ائم آادھے ابھی تک ہیں۔ گوکسی خاص طریق سے نہیں کرتے لیےلیکن آادمی88وں کے ل88ئے کی88ا اورکس88ی نے کبھی نہیں داس نے کہا کہ ج88و ک88ام مس88یح نے ہیں۔ داس کے س88امنے مق88دس یوحن88ا کی کی88ا۔ اس ب88ات ک88ا مجھے پ88ورا یقین ہے"۔ف88رنچ نے دانگ88ور کی انجیل کے کچھ حصے پڑھے۔ وہ پن88درھواں ب88اب س88ننے س88ے اور بالخص88وص داس گ88اؤں میں ص88بح وش88ام دون88وں وقت بیل کی تمثیل سے نہ88ایت خ88وش ہ88وا۔ ف88رنچ نے

دانہوں نے نہایت غور سے سنا۔ آادمیو ں کے سامنے منادی کی جس کو بہت لیکن اس سے بھی زیادہ دلچسپ احوال ای8ک درزی ک8ا ہے۔جس نے جلیس8رآاپ آاپ ک88ون ہیں" کے متصل ایک مقام سے ف88رنچ ک88و کہ88ا کہ" مجھے معل88وم ہے۔ کہ داس داس سے پوچھا کہ تم کس کو خداوند کہتے ہو۔ خداوند کے خادم ہیں"۔ فرنچ نے آادمی نے بیان کیاکہ تھوڑا عرصہ گذرا ای88ک واع88ظ نے جواب دیا خداوند مسیح کو۔ اس داس ک8ا داس نے سیدنا مسیح کا حال لوگ8وں ک8و بتای8ا تھ8ا۔ جب آایا تھا اور اس گاؤں میں داس8ے پھ88اڑ داس ش8خص نے آادمی کوای8ک رس8الہ دی8ا۔ لیکن داس نے ای8ک کلام ختم ہوا تودان ک8و پڑھ8ا۔ اس کے بع8د میں دان ٹکڑوں ک8و اٹھالی8ا۔ اورج8وڑ ک88ر کرپھینک دیا۔میں نے داستاد سمجھنے داس کی نسبت بات چیت کی اوروہ مجھ کو اپنا نے اپنے دوستوں سے آاپ م8یرے مک8ان پ8ر تش8ریف لائ8یے۔ ف88رنچ نے لگے۔ اس ش8خص نے ف88رنچ س8ے کہ8اکہ دامور دریافت کرنے کی آادمیوں سے بھرا ہوا پایا جومذہبی درزی کے گھر کا صحن ایسے داس س88ے ض88رور دادھ88ر س88ے ہوت88ا تھ88ا وہ خواہش رکھتے تھے۔ اورجب کبھی فرنچ کا گ88ذر داس88ے راہ کے کن88ارہ م88ل ک88رتے تھے۔ انج88ام کارای88ک ف88رنچ نے ب88ڑی خوش88ی کے س88اتھ

بپتسمہ دیا۔

Page 19: The Servant's of Web view · 2012-04-28جب پندرہ روز کے مباحثہ کے بعد مزا نے دیکھاکہ اُس ... نے اس تجویز کےساتھ ہی اپنی رضامندی

آاخ88ری س88ال نہ88ایت ہمت بڑھ88انے والا س88ال تھ88ا۔ چن88انچہ ف88رنچ آاگ88رے ک88ا لکھتاہے کہ " یہ سال پھلدار سال گذرا ہے میں نے خود سات بالغوں کو بپتسمہ دیا ہےآادمیوں کو بپتسمہ دیاہے۔ ان سات نومسیحیوں میں سے اور پادری شنائیڈر نے بھی چند دان لب لیاقت اوراستعداد ہیں۔ کالج کی فارسی اورعربی جم88اعتیں دومنشی ہیں۔ جو صاحدان ک88و اپ88نی کلیس88یا کے سپرد کی گئی ہیں۔شائد خ88دا کی مرض88ی یہ ہ88و۔ کہ وہ کبھی یہی لم ال داردو زب88ان میں عل میں مبش88ر یاپاس88بان بن88ائے۔ ج88ودرس میں نے ہفتہ میں دوم88رتبہ دانہ88وں نے بہت ت8وجہ دی ہے۔ اورج8وتعلیم دان پ8ر لب مقدس پ8ر دی8ئے ہیں۔ اورمضامین کتا میں اب م8یرٹھ کے نومس8یحی منش8ی پ8ال )جوخ8ادم دین بن8نے والے ہیں( ہ8روز دیت8اہوں۔دان کی نس88بت اس88تعداد داس میں بھی یہ دونوں شریک ہوتے ہیں۔ ایک اورمنش88ی ک88و ج88و اورلیاقت کم رکھتاہے کالج کی ایک جماعت تھوڑے عرصہ میں سپرد کردی جائیگی ۔داس کے ن88ام کی خ88اطر ان س88بھوں نے مس88یح کے واس88طے س88ب کچھ چھوڑدی88ا ہے۔اور

بہت سخت مصیبتیں اورملامتیں اٹھائی ہیں۔دان مص88یبتوں ک88ا ذرا بھی خی88ال نہ تھ88ا۔۱۸۵۷ ء کے شروع ہونے پر کس8ی ک88و

آانے والی تھیں۔ فرنچ نے ایک خط مئی ک88و تحری8ر کی88ا جس میں مش8ن کے۳جو پیش داس کی ط88رف کام اورن88ئی تج88ویزوں ک88ا ت8وبہت ذک88ر ہے۔مگرجوفس88اد برپ88ا ہ88ونے والا تھ88ا اش88ارہ نہیں ہے۔ اس خ88ط کے لکھے ج88انے کے ای88ک ہفتہ بع88د م88یرٹھ میں فس88اد ش88روع

داس کی خبر پہنچی۔ آاگرے میں ہوگیا اورگیارہ مئی دخدا جب تک ہوس88کا لد آامیز بات ہے۔ کہ یہ مر یہ نہایت دلچسپ اورنصیحت

ج88ون کے روز وہ لکھت88اہے کہ" ہم۱۷ایمان اوراطمینان کے س88اتھ ک88ام میں مش88غول رہ88ا۔ دشت وخون کی خبروں کے اورکوئی بات بہت کم س88نی نے حال میں سوائے فساد اور ک ہے۔ ہمیں نہ تو دن کو اورنہ رات کو اپنے گھر سے کہیں ج88انے کی ض88رورت پ88ڑی ہے۔ اس جگہ کئی مقامات کی مورچہ بن88دی کی گ88ئی ہے۔ اوریوش88ین اوردیگ88ر والنٹ88یر س88پاہی

ان کی حفاظت کے لئے مق8رر ک8ئے گ8ئے ہیں اورچن8د ل8وگ وہیں ج8اکر رات ک8و س8وتے ہیں۔ میں ص88بح کوس88کول کے بع88دکاٹی کس88ٹوں کی جم88اعت پڑھ88انے کے علاوہ ای88کدا س8کی تی88اری میں اورغ8یر زب88انوں کے حاص8ل ک88رنے میں بھی خاص8ی کتاب لکھت8اہوں۔ ترقی کررہا ہوں۔ ہمارا تبلی� کا کام بالکل بند ہوگی88ا ہے۔ دین کے متلاش88ی بھی کم ہیں۔آارام حاص88ل ہے اور آاپ ک88و معل88وم ہوگ88ا کہ اب بھی ہم ک88و بہت کچھ امن و اس س88ے درحقیقت برابر حاصل رہاہے۔ ان کلمات سے کہ " تواپنے ڈیرے کے پردے میں مجھےآائن88دہ ہ88ونے والا پوشیدہ رکھیگا"۔ مجھے نہ88ایت ہی تس8کین حاص88ل ہ88وتی ہے۔ ج88وکچھ ہے۔ وہ خدا کے ہاتھ میں ہے" م88اہ ج88ولائی کے ش88روع میں وہ انگری88زی قلعے میں چلے

دان کو قلعہ کے اندر بندر رہنا پڑا۔ ای88ک۵گئے اورشاہ گنج کی لڑائی ) جولائی( کے بعد انگریز جج معہ اپنی اہلیہ کے اورمیجر ریکس معہ اپنی اہلیہ اورایک بچے کے اورف88رنچ معہ اپ88نی بی88وی اور دوبچ88وں کے ص88رف تین کم88روں میں رہ88ا ک88رتے تھے۔ جن میں س88ےایکداسی کمرے میں مل کر س88ب کھان88ا میں مرد رات کے وقت سویا کرتے تھے۔ اوردن کو کھاتے تھے۔ باقی دوکم88رے عورت88وں اوربچ88وں کودی8ئے گ8ئے۔ دوس88رے ی8ورپین تواپن88ا بیش قیمت مال اورزیورات اپنے س88اتھ قلعہ میں لے گ88ئے لیکن ف88رنچ اپ88نے س88اتھ ص88رف چن88د

کتابیں لے گئے جن سے ترجمہ کرنے میں مدد مل سکے۔لم فس8اد میں عیس8ائیوں س8ے دانہ88وں نے ای8ا داس سلوک کی وجہ سے جو فرنچ نے کیار ہردلعزیز ہوگئے ۔ سکندرہ کی بستی کے عیسائی اپنا سب م88ال واس88باب کھ88وچکے

آاگ88ئے تھے ج88وقلعہ کی۵، ۴تھے۔ ماہ جولائی وسکندرہ کوچھوڑ کر ای88ک ایس88ی جگہ آانے توپوں کے نیچے تھی۔ کچھ عرصہ تک وہ منت کرتے رہے۔ کہ ہمیں قلعہ کے اندر دان کو یقین تھا کہ اگر باہر رہینگے توضرور مارے ج8ائینگے۔مگ8ر کس8ی نے دو۔ کیونکہ درج888وع کی888ا دان کی نہ س888نی۔ اس ح888ال میں ف888رنچ نے لفٹنٹ گ888ورنر ک888الون کی ط888رف دان اورعیس8888ائیوں ک8888وقلعے میں لانے کی زب8888انی اج8888ازت حاص8888ل کی۔ لیکن جب وہ

Page 20: The Servant's of Web view · 2012-04-28جب پندرہ روز کے مباحثہ کے بعد مزا نے دیکھاکہ اُس ... نے اس تجویز کےساتھ ہی اپنی رضامندی

آانے نہ دیا۔ فرنچ نے بہت کچھ کہا سنا کوقلعوں میں لانے لگے توقلعدارنے روکا اوراندر دانہ88وں نے عیس88ائیوں کے س88اتھ آاتا تو اورجب دیکھا کہ حجت سے کچھ فائدہ نظر نہیں قلعے کے باہر رہنے کا ارادہ ظاہر کیا۔ تب قلعدار کے ایڈی کونگ نے فرنچ کوال88گ لے جاکر سمجھایا کہ بریگیڈئر س88ے عیس8ائیوں ک88وقلعہ کے ان88در لانے کے واس88طے تحری88ریآائی۔ اوریہ واقعہ تم88ام ہ88وا۔ لیکن لت پیش نہ حکم حاص88ل ک88ریں۔ اس کے بع88د ک88وئی دق چونکہ فرنچ نے اس ب88ڑے خط88رے کے وقت عیس88ائیوں کے س88اتھ نہ88ایت ہم88دردی ظ88اہردانہ88وں نے لک ح88ال ہ88ونے ک88و بھی تی88ار ہوگ88ئے۔ اس واس88طے دان کے ش88ری یی کہ کی ح88تلل غور ہے کہ مش88ن ک88الج ہندوستان کے مسیحیوں کے دلوں میں جگہ پائی۔ یہ بات قابلل تعری8ف تھ8ا۔ ف88رنچ کے طالب علموں کا طوروطریق فس8اد کے ن8ازک وقت میں بھی قاب8

ء اگست کولکھ88ا " م8یرا دل پہلی جم8اعت کے طلب8اء س8ے بہت خ8وش ہوت88اہے۲۷نے کی88ونکہ وہ ب8اوجود ع8ام لوگ8وں کے ش8ور مچ88انے کے دلی ت8وجہ اور رض8امندی کے س8اتھ روزمرہ دی8نی تعلیم پ8اتے ہیں"۔ اس قس8م کی ش8ہادت رائٹ ص8احب بھی دی8تے ہیں۔ وہداوپ88ر کی جم88اعتوں کے اک88ثر ط88الب علم88وں نے زم88انہ فس88اد میں ہم88ارے کہتے ہیں کہ" دان میں سے بعض ب88اوجود خط88ر کے قلعہ میں ہم س88ے مل88نے ک88و ساتھ محبت ظاہر کی۔ آائے اور بعض نے کالج کی اورہمارے ذاتی کتب خانہ کی کتابیں جوسڑک کے کنارے پڑی تھیں تلاش کرکے جم88ع کیں۔ س88کول کے ای88ک م88درس وڈ ص88احب کی جم88اعتدان کی بیماری کے وقت جب کوئی نوکر نہیں م88ل س88کتا تھ88ا۔ قلعے کےایک لڑکے نے دان کی خدمتگ88ذاری کی۔ ای88ک لڑک88ا جس ک88و میں پڑھات88اہوں کے ان88در اورب88اہر رات دن دان کے داس کے ب88اپ نے داس کے بچوں کی ج88ان بچ88انے ک88ا وس88یلہ ہ88وا۔ ایک خاتون اورداس وقت چھپا رکھا جب تک دان کو اپنے گھر میں واسطے ہندوستانی کپڑے بنوائے اور

کہ وہ صحیح سلامت قلعہ کے اندر نہ پہنچ سکے"۔

فرنچ اپنے خطوں میں اس بات کا بھی ذکر ک88رتے ہیں کہ جس ق88در س88رکاری عمارات اوردیگر مکانات ک8و نقص8ان پہنچای8ا گی88ا اس ق88در مش88ن کے مکان88ات ک88ونہیں پہنچایا گیا۔ قلعہ کے اند ررہنے کے پچھلے دنوں میں فرنچ کی بی88وی کی ص88حت میں

آاگیا تھا۔ اس واسطے دان ک8و معہ بچ88وں۱۸۵۸خلل دان کے خاون8د نے ء کے ش8روع میں کے ج88انے کے واس88طے کلکتہ ت88ک پہنچای88ا۔ اورای88ک ب88رس کے بع88د وہ خ88ود بھی م88اہ

ء میں انگلستان چلے گئے۔۱۸۵۹فروری آارام بھی نہیں دان ک88و بہ88اں فرنچ انگلستان پہنچنے کے بعد خوش نہ تھے۔ اور

ء کواپنی بیوی سے رخصت ہوکر ہندوس8تان کوای8ک دفعہ پھ8ر۱۸۶۲ ماہ فروری ۷ملا۔ وہ آانے کے واسطے لندن سے روانہ ہوئے۔

۳آاگ88رہ کے ک88ام آانے کے بع88د جوک88ام ف88رنچ نے اختی88ار کی88ا وہ ہندوستان کوواپس سے بالکل مختلف تھا۔ کرنی88ل رنیب88ل ٹیل88ر نے ب88ڑی فیاض88ی کے س88اتھ کہ88ا کہ میں دس ہزار روپے یکمشت دونگ8ا اورجب ت8ک ہندوس88تان میں رہونگ8ا س8وروپیہ م8اہوار چن88دہ کےداس نے چرچ مشنری سوس8ائٹی ک8وڈیرہ ج8ات میں ک8ام طورپر دیتا رہونگا۔ یہ وعدہ کرکے

آام8888ادہ کی8888ا تھ8888ا۔س8888ررابرٹ منٹمگ8888ری Sir)ش8888روع ک8888رنے کے ل8888ئے Robert

Montgomery نے بھی ایک ہزار روپے سالانہ دینے کا وع88دہ کی88ا۔ پس ف88رنچ ک88وچرچ مش8نری سوس88ائٹی کی طرف سے یہ خدمت سپر د ہوئی کہ اس س88رحدی ض88لع میں مش88ن ک88ا ک88ام ش88روع

کرے۔ وہ ڈی88رہ اس88ماعیل خ88ان میں عی88دالقیامت کے دوس88رے دن پہنچے اوراس گ88رم مق88ام میں م8اہ اگس88ت ت88ک رہے بع88د ازاں ش8يخ ب8ودین کے پہ88اڑ ک88و جوک88وہ س88لیمان پ88ردان داونچا واقعہ ہے گرمی سے بچ88نے کے ل88ئے چلے گ88ئے۔ یہ88اں سمندر سے چار ہزارفٹ

Page 21: The Servant's of Web view · 2012-04-28جب پندرہ روز کے مباحثہ کے بعد مزا نے دیکھاکہ اُس ... نے اس تجویز کےساتھ ہی اپنی رضامندی

کا وقت نئی زب8انوں )بالخص8وص پش8تو زب8ان( کوحاص8ل ک8رنے اورانجی8ل کی من8ادی میںصرف ہوتا تھا۔

دات88ر فرنچ ماہ ستمبر میں ای88ک لمب88ا دور ک88رنے کے واس88طے می88دان م88روات میں دان یہ خ88واہش تھی کہ جہ88اں ت8ک ہوس88کے ی8ورپین لوگ88وں س8ے ملیں اورافغ8انوں میں آائے۔

افغان بن کر رہیں۔ داس وقت کا ح8ال وہ اس ط8رح بی8ان ک8رتے ہیں" خ8ان یع8نی گ8اؤں کے س8ردارآانے ک8ا مقص8د دری8افت ک8رنے آایا کرتے تھے۔ اورہم8ارے اکثرہم سے پہلے ملنے کے لئے آاپ کی ملاق88ات جرنی88ل کی کوشش کرتے تھے۔ وہ پہلے یہ سوال کیا کرتے تھے " کیا

دان کا دوسرا سوال اکثر یہ ہوتا تھا کہ کیا انگری88ز(Nicholson) نکلسن سے ہوئی ہے۔ بھی نم88از پڑھ88تے ہیں۔ یع88نی کچھ دین رکھ88تے ہیں ی88ا نہیں۔خ88وانین کے علاوہ دوس88رےآانے کی بہت کم ج88رات ک88رتے تھے۔ لیکن چان88ک میں )یع88نی ل88وگ م88یرے خیمہ میں داس جھون88پڑے میں ج88وہر ای88ک گ88اؤں میں مس88افروں کے ٹھہ88رنے م88ٹی اورپھ88ونس کے آادمی اورصلاح ومشورہ کے واسطے لوگوں کے جم88ع ہ88ونے کے ل88ئے بنای88ا جات88ا تھ88ا(۔اک88ثرآاتے تھے اور اسلام کی حمایت میں ایسے دلائ88ل پیش دملا مل جاتے تھے۔ اس موقعہ پر کرتے تھے۔ کہ بڑے شہروں سے اس قدر دورافتادہ مقامات میں اس قسم کے لوگوں کو

ملنے سے تعجب ہوتا تھا۔اا ڈاکٹر فیرود فرنچ نے اس ضلع میں تھوڑا عرصہ کام کیا۔ ماہ دسمبر میں اتفاقدلو لگنے کے سبب سے دان کوایک رتیلے گاؤں میں جہاں وہ منادی کرنے گئے تھے نے دان ک88و انگلس88تان ج88انے کی ہ88دایت بے ہوش پڑا پایا۔ اس کا انجام یہ ہواکہ ڈاک88ٹروں نے آائن8دہ انجی8ل کی من88ادی کے آاپ کی اوریہ بھی کہ8اکہ اس ب8ات کی امی8د نہ رکھیں کہ آارچ واس88طے کس8ی گ8رم مل8ک میں بھیجے جاس88کیں گے۔ اس کے تھ88وڑے عرص88ہ بع88د

ڈی88رہ اس88ماعیل خ88ان ک88و ملاحظہ کے(Archdeacon Pratt)ڈیکن پ88ریٹ ص88احب

دانہوں نے کیفیت کی کت88اب میں یہ ہ88دائت پ88ادری ب8روس ص88احب کے واسطے گئے۔ اور لئے تحریر کی کہ پ8ادری ف88رنچ کے ح8ال س88ے ع88برت حاص8ل ک88رنی چ8اہیے۔ جب ف88رنچدان کو یہ تحری88ر دکھ88ائی گ88ئی ت8ووہ اس آائے اور بحیثیت بشپ ہونے کے اس مقام پردورہ پر ک88ودیکھ کرکہ88نے لگے کہ ہندوس88تان میں انجی88ل کی خ88اطر ای88ک م88وت مرن88ا اس س88ے

بدرجہا بہتر ہے انگلستان میں چھ زندگیاں بسرکرے۔

۴ ء ہی میں۱۸۶۵ماہ فروری میں وہ پھ8ر انگلس8تان پہنچ گ8ئے۔ لیکن م8اہ اپری8ل

دان کے دل میں پھر ہندوستان میں کام کرنے کا جوش پی88دا ہ88ونے لگ88ا جس ک88و وہ خ88دادان کے خی88الات نے ای88ک خ88اص۱۸۶۶کی ط88رف س88ے س88مجھے۔ م88اہ اگس88ت ء میں

دانہ88وں نے ای8ک مض8مون میں تحری8ر کی88اکہ ہندوس8تان کے ش88مالی مغ8ربی ص8ورت پک8ڑلی داس88تادوں کی ت88ربیت کے ل88ئے ای88ک اضلاع اورپنجاب کے واس8طے مبش8روں گلہ ب88انوں اورلن دین کے ایک جلس88ہ میں پڑھ88ا گی88ا۔ جس کالج قائم ہونا چاہیے۔یہ مضمون ستر خادما

آاخ888ر ک888ارلاہور میں س888ینٹ ج888انز ڈیون888ٹی ک888الج .St)ک888ا ن888تیجہ یہ ہ888وا کہ John’s

Divinity College)ڑی۔ اد پ یہی کی بنی ء کے ش88روع میں۱۸۶۸ یعنی مدرسہ علم الدان س8ے یہ یہ درخواس8ت کی کہ چرچ مشنری سوسائٹي نے فرنچ کی تجویز منظور کرکے

دان ک88ا م8ددگار مق88رر(Rev.Knott) آاپ ہی اس کالج کوقائم ک88ریں۔ پ8ادری ن88وٹ ک8و کیا گیا۔

آائے۔ اورای88ک ہفتہ کے بع88د۱۸۶۹ف88رنچ اورن88وٹ بمب88ئی میں ء کے ش88روع میں جہاز پر سوار ہوکر کراچی کوروانہ ہوگئے۔ اس بندرگہ سے فرنچ بذریعہ ریل کوٹری کوگ88ئے اوروہاں سے پھر جہاڑ پ88ر دری88ائے س88ندھ اورچن88اب کی راہ طے ک88رکے س88ترہ دن کے بع88د

آاخر کار دونوں لاہور پہنچے۔۱۸۶۹ ماہ مارچ ۱۴ملتان پہنچے۔ ء کے روز

Page 22: The Servant's of Web view · 2012-04-28جب پندرہ روز کے مباحثہ کے بعد مزا نے دیکھاکہ اُس ... نے اس تجویز کےساتھ ہی اپنی رضامندی

وہ لاہور میں م8اہ ج8ون ت8ک رہے۔ ک88الج ک88ا ک88ام یکای8ک ش8روع نہیں ہوس88کتالن دین کے س88اتھ ب88ات چیت ک88رنے اورش88ہر کے دانہ88وں نے اپن88او قت متلاش88یا تھ88ا۔ پس دقرب وجوار کے دیہات میں انجی8ل کی من8ادی ک8رنے میں ص8رف دروازوں پر اورباغات اورلہ جون میں دونوں مشنری کوہ م88ری گ88ئے ت88اکہ س88خت گ88رمی کے دن وہ88اں بس88ر کیا۔ ماداک8ثر ان کریں۔ فرنچ کی طبعیت علیل ہوگئی تھی۔ تاہم وہ کام کرنے س8ے ب8ازنہ رہے۔ وہ دیہ88ات میں ج88و پہ88اڑوں میں واق88ع تھے جای88ا ک88رتے تھے ۔ اورتم88ام رات وہیں رہ88ا ک88رتے

تھے۔ چنانچہ وہ لکھتاہے: اگست کو بوقت ش8ام دیہ8ات میں گی8ا۔ تین گھن8ٹے بمش8کل پی8دل۲۴، ۲۳

چلا اورایک توشے ی8اتوکھے میں س88ویا۔ چپ88اتی اوردودھ کھ88انے ک8و ملا۔ دوچھ88وٹے بچے صنبوبر کی لکڑی کے فلیتے لئے کھڑے رہے۔(Edith & Wilfred)ایڈتھ اور ولفریڈ

یہی پڑھتا اوربیان کرتا تھا۔ صبح کے پانچ بجے اٹھ کر لم ال ان فلیتوں کی روشنی میں کلاداس گ8اؤں میں پہنچ88ا چلا اورکئی دفعہ رس88تہ بھ88ول گی88ا ۔ یہ دش88واری پہ88اڑ پ8ر چڑھت88ا ہ88وا داوپ88ر چڑھ88تے ہ88وئے مجھے بہت گ88رمی داس س88ے جوم88یرے مک88ان کے تلے واق88ع تھ88ا۔

Lawrence)اورتھکن محس8888وس ہ8888وئی۔ میں ق8888ریب گی8888ارہ بجے کے لارنس اس8888الیم

Asylum) اگس8ت۳۱ پہنچا اوریہاں س8ناکہ م8یری تلاش میں بہت ش8وروغل مچ8ا تھ8ا۔ کی رات اس گاؤں میں جوتوچا پہاڑی کے نیچے واق88ع ہے گ88ذاری گ88اؤں کے لوگ88وں نے بہت ناخوش888ی ظ888اہر کی لیکن جب میں نے اپن888ا تھیلا اورچھات888ا اٹھای888ا اورکہ888اکہ میںآایا اورای88ک گھنٹہ بیٹھ88ا دان کا سب سے بڑا زمیندار جنگل میں جارہونگا ۔ تووہ نرم ہوگئے باتیں کرتا رہا۔ یہ ایک نہایت متعصب مسلمان تھا۔ میں نے دوکھ یعنی گائے خانہ میںداس ک8ا ی8ایوں کہ88و ایس8ے مک8ان میں رات ک8اٹی جس میں گ8ائے ، بھینس ، کس88ان اور

سارا گھرانہ سب اکٹھے رہتے تھے۔

لہ م88ری پ88ر ٹھہ88رے ہ88وئے تھے ت88وفرنچ نے ای88ک گش88تی خ88ط جب مش88نری ک88ویہی کے پلان ک88ا لم ال ش88مالی ہن88د کے س88ب مش88نوں کے ن88ام بھیج88ا جس میں مدرس88ہ عل بیان تھا۔اوریہ ارادہ ظاہر کی88ا کہ یکم جن88وری ک88و مدرس88ے ک88ا ک88ام ش88روع ک88رینگے لیکندان کے خط کے ج8واب آائیں جن کا پہلے خیال نہ تھا۔ اور چونکہ ایسی مشکلات پیش اا ایک س88ال ک88ا اورتوق88ف بھی قدرے ناموافق تھے اس لئے مدرسے کے کھولنے میں تقریب

ہوگیا۔ ء ک88اپچھلا حص88ہ یوس88ف زئی88وں کے مل88ک میں دورہ ک88رنے میں ص88رف۱۸۶۵

دانہ88وں نے چن88د دلچس8پ واقع88ات ہوا۔ پادری رڈلی اس س88فر میں ف88رنچ کے ہم88راہ تھے ۔ بیان کئے ہیں وہ کہتے ہیں "ایک موقعہ پر ایک معزز مسلمان نے دیر تک گفتگو کرکےآادمی خ88دا کے پی88ارے ہ88وتے ہیں۔ اورپھ88ر ف88رنچ یہ کہا " کہ میں خیال کرت88اہوں کہ بعض دان میں سے ایک ہیں"۔ ایک صاحب کی طرف اشارہ کرکے کہاکہ میرے خیال میں یہ آای88ا۔ چ88ونکہ ض88لع اور گاؤں کی نسبت رڈلی لکھتاہے " یہاں کا کام میرے حص88ے میں داس88ے دین کی ب8اتوں ک8و دری8افت ک8رنے ک8ا کے ایک مع88زز رئیس نے خ8اطر داری کی اورداس کے بہت دوست جم88ع شوق بھی تھا۔ اس واسطے مجھے ٹھہرنا پڑا۔ اس اثناء میں دان لوگوں نے کہ88ا کہ وہ88اں کے ب88وڑھے دملا بھی شامل تھے۔ دان میں چند جوان ہوگئے۔ داس ب88ات کے س88ننے س88ے ت88ردد دملا کوبھی بلاکر بحث میں شریک کرنا چاہیے۔ مجھے ہواکیونکہ میں اس عالم کی ش88ہرت س88ن چک88ا تھ88ا۔ لیکن " میں نے خداون88د کوڈھون88ڈااا داس نے م88یری س88نی"۔ جب یہ ب88زرگ ع88الم تش88ریف لائے توس88ب حاض88رین تعظیم88 اور دانہیں کام88ل آائے تھے۔ کہ مجھے شکس88ت دیں اور داس غ88رض س88ے کھ88ڑے ہوگ88ئے۔ وہ یقین تھا کہ ۔ کہ وہ کامیاب ہونگے۔ مولوی صاحب نے الفاظ کی بوچھاڑ شروع کردیآایات اورفارسی کتابوں کے بہت سے مقامات زب8انی پ8ڑھے ت8اکہ مجھے مرع8وب اور عربی دان کی تقری88ر س88نتا رہ88ا۔ لیکن یی الامک88ان دل88یری اوردلجمعی کے س88اتھ ک88ردیں۔میں ح88ت

Page 23: The Servant's of Web view · 2012-04-28جب پندرہ روز کے مباحثہ کے بعد مزا نے دیکھاکہ اُس ... نے اس تجویز کےساتھ ہی اپنی رضامندی

مجھے معلوم ہوتا تھ88ا کہ وہ اپ88نی ب88اتوں س88ے اپ88نے دوس88توں کی تعری88ف حاص88ل ک88رینگےداچھل پڑا جب میں نے فرنچ اا میرا دل بلیوں اورمجھے شکست کھانی پڑیگی۔ لیکن دفعتآاگئے داستاد اا کھڑے ہوکر کہا اب میرے آاواز سنی۔ جب وہ پہنچے تومیں نے تعظیم کی اا بتای88اکہ میں دان کے سامنے مجھے خاموش رہنا لازم ہے۔ فرنچ کو میں نے مختص88ر ہیں۔ اس ب88ات کے ث88ابت ک88رنے کی کوش88ش کررہ88ا تھ88اکہ نج88ات س88یدنا مس88یح کے وس88یلےلب الہ8ام رس8ولوں حاصل ہوس8کتی ہے۔ جس کی ن8بیوں نے پیش8ین گوئی8اں کیں۔ اورص8اح نے جس کی نج88ات کی بش8ارت دی۔ ف88رنچ نے اس مض88مون پ8ر گفتگ8و ش8روع کی اوردملا صاحب باری باری پ88انچ جیب میں سے گھڑی نکال کر یہ تجویز پیش کی کہ وہ اورآاواز بلند ظاہر پانچ منٹ کلام کریں۔حاضرین نے اس تجویز کےساتھ ہی اپنی رضامندی بآاگے بڑھی اورس88ید ص88احب نے وہی دملا صاحب اس سے خوش نہ ہوئے۔بحث کی مگر آادمی پای88ا۔ دانہوں نے اپنے مقابلے کا دان کو وطیرہ فرنچ کے ساتھ اختیا رکرنا چاہا۔ لیکن آایات اصل عبرانی اوریونانی زبان میں بغیر ت88رجمہ ک88ئے لب مقدس کی فرنچ نے بار بار کتا پیش کیں۔ اورکہاکہ سید صاحب جیس8ے ع8الم ش8خص ک8و ت8رجمہ کی ض8رورت نہیں۔داس جب ہمارے میزبان نے دیکھا کہ میدان ہاتھ سے جاتاہے ت88و نہ88ایت عقلمن88دی س88ے آاپ ض8رورت دملا کی م8دد کی اوراٹھ ک8ر ہم س8ے کہ88ا۔"ص88احبان۔ اس محنت س8ے نے آاپ آاپ اٹھ کرتھ88وڑا کھان88ا تن88اول فرم88ائیں۔ اگ88رچہ وہ تھ88ک گ88ئے ہ88وں گے۔ بہ88تر ہے کہ

جیسے علماء کے لائیق نہیں۔ ء کے شروع میں ملتان گئے۔ اگرچہ یہاں ہمیشہ مسیحی کام کی۱۸۷۰فرنچ

آادمی بھی مل88تے تھے جن س88ے سخت مخالفت ہوتی رہی تاہم ان کوکبھی کبھی ایس88ے دملا اورس88ید دانہوں نے ماہ مارچ میں تحریر کی88ا" ملت88ان کے دان کا حوصلہ بندھ جاتا تھا۔ آانے نہ اورمخدوم س88ب کے س88ب ازح88د کوش88ش ک88رتے ہیں کہ خ88دا کی روش8نی کویہ88اں داس آادمیوں کے دل ن88ور س88ے خ88ائف ہ88وکر دشبہ نہیں ہوسکتا۔ کہ بعض دیں تاہم اس میں

دملا کوجوح88ق ک88ا ب88ڑا داس کی ط88رف مائ88ل بھی ہیں۔ میں ای88ک ک88ا اق88رار ک88رتے ہیں۔ اورآاخ88ر داس نے کئی ملاقاتوں کے بعدایک ملاقات کے مخالف تھا فراموش نہیں کرسکتا۔ آاپ دل وج88ان لہ حق مل جائے۔ میں کہاکہ میرے واسطے دعا مانگیں۔ تاکہ مجھے رادملا آاپ دع88ا م88انگنے ک88ا وع88دہ ک88رتےہیں؟ یہ س88ے م88یرے واس88طے دع88ا م88انگیں۔ کی88ا دومشہور شخصوں یعنی مولوی رحمت اللہ اورڈاکٹر وزیر خ88ان ک88ا جنہ88وں نے اس8لام کے

طرفدار ہوکر ڈاکٹر فینڈر صاحب سے مباحثہ کیا تھا دوست تھا"۔آاب وہوا کی تبدیلی کے واس88طے گ88ئے۔ جب ماہ جولائی میں فرنچ پھر پہاڑ پردا ن ک88ا ہمخ88دمت ن88وٹ انتق88ال دانہ88وں نے یہ غمن88اک خبرس88نی کہ وہ کس88ولی پ88ر تھے

کرگیاہے۔درک8ل ک8ام ک88ا انتظ88ام اب ف8رنچ ک8الج کی عم88ارت کیل8ئے روپیہ جم88ع ک8رنے اودان کے کرنے کے واسطے اکیلے رہ گئے۔ وہ ای88ک قطعہ زمین ک88ا دیکھ چکے تھے۔ ج88وداس کے حاص8ل ک8رنے کے واس8طے براب8ر مطلب کے موافق تھا۔ اورجب ت8ک وہ نہ ملا۔

دانہوں نے آاخرکاربہت مشکلات کے بعد ء کے روزاپ88نے۱۸۷۰نوم88بر ۵کوشش کرتے رہے۔ روزنامچہ میں لکھا:

آاج خرید لیا گی88ا یہی تعمیر ہوگا لم ال "مہاں سنگھ کا باغ جس میں مدرسے علداس پر داس کا دل ہمیشہ آانکھیں اور داس کی داس کو اپنا لے اور ہے۔ خدا اپنے فضل سے داس کی صداقت داس کا جلال ظاہر ہوا اور لگے رہیں۔اس قلیل کوشش کا ثمرہ یہ ہو۔ کہ داس پر ب8رکت دے اوریہ بخش8ے کے ج8و نیاک8ا اب داس کی بادشاہت ترقی پائیں۔ خدا اورآادمی ہمیش8ہ مل8تے داس کے لئے خدا کی خ8دمت کے واس8طے لائ8ق شروع کیا گیا ہے۔

رہیں"۔۵

Page 24: The Servant's of Web view · 2012-04-28جب پندرہ روز کے مباحثہ کے بعد مزا نے دیکھاکہ اُس ... نے اس تجویز کےساتھ ہی اپنی رضامندی

ء کے روز چار طالب علم امتحان کے بعد مدرسے میں داخ88ل۱۸۷۰نومبر ۲۱کئے گئے ۔دوسرے دن فرنچ نے اپنے روزنامچہ میں لکھا:

آاج ش88روع ہ88واہے۔ اورمیں نے درس88وں کے چھے سلس88لے مق88رر " ڈیونٹی سکول داس ک88و بن88اتے ہیں بے دان کی محنت ج88و ک8ئے ہیں"۔ جبکہ خداون88د ہی گھ88ر نہ بن88ائے ت8و فائ888دہ ہے" ف888رنچ اس ک888ام کے ل888ئے تنہ888ا نہ رہے۔ کی888ونکہ پ888ادری راب888رٹ کلارک نےآات88اہوں۔ ب88ڑے دن کے بع88د وہ خ88ود آاپ کی مدد کیلئے انگلستان سے تار بھیجا کہ میں آاپہنچے۔ کلارک نے ضروری مکانوں ی تعیمر کا اہتمام اپنے ذمہ لے لی88ا اورتھ88وڑے جلد آانے لگ88ا۔ اس میں تین مرب88ع ش88کل کے ص88حن ہی عرصے میں وہ ایک رہائش گ88اہ نظ88ر دتب خ88انہ اورچیپ88ل ۔ دوس88رے میں ت88یرنے ک88ا تھے ۔پہلے صحن میں پرنسپل کامکان اورک ح88وض اور کن88وارے طلب88اء کےواس88طے کم88رے تھے۔ اورتیس88رے میں بی88اہے ہ888وؤں کے واس88طے گھ88ر تھے۔لیکن عم88ارت کی ش88کل جیس88ی اب ہے۔ ویس88ی ک8ئی س88ال ت88ک نہدان درسوں کے ج88ومقررہ وقت88وں پ88ر ط88الب علم88وں تھی۔ مدرسہ کی افتتاح کے بعد علاوہ آاتے تھے۔ اور بعض لن دین کو دئیے جاتے تھے دیگرکام بھی ہ88وتے تھے چن88انچہ متلاش88یا

اوقات بپتسمہ پاکر مسیح کا اقرار کرتے تھے۔ ء میں ف8رنچ نے ب8رہم س8ماج کے ای8ک مع8زز مم8بر کی نس8بت۱۸۷۱م8ارچ ۱۳

داس ک88ا دل ح88ال میں ق88درے مس88یح جوپہلے مسیحی دین کا سخت دشمن تھا لکھا" آاپ داس نے ای8ک خ8واب دیکھ88ا۔ جس میں اپ8نے کی طرف مائل ہوا ہےتین راتیں گذریں داس88ے دوم88رتبہ آای88ا جس نے آادمی نظ88ر داس کوای88ک بوڑھ88ا کو بڑی مصیبت میں مبتلا پای88ا۔ داس ب88اب داس نے پلنگ س88ے اٹھ ک88ر کہا۔ کہ رسولوں کے اعمال کا نواں باب پڑھ۔ پس داس کے دل پ88ر ت88اثیر کی یہ تھی " آایت جس نے داس پرغور کرتا رہا لیکن وہ کو پڑھا اور داس ک8و مٹ8انہ داس کے دل پ8ر ہ8وا وہ اے خداوند توکیا چاہتاہے۔ کہ میں کروں؟" ۔ جواثر آای88ا۔ لیکن میں ام88رت س88ر وع88ظ س88نانے کے س88کا اورجمعہ کے دن مجھ س88ے مل88نے

داس نے مجھ س88ے التج88ا کی کہ مجھے بپتس88مہ آای88ا اور آاج وہ پھ88ر واسطے چلا گی88ا تھ88ا۔ داس کو بتاریخ مارچ بپتسمہ دیا گیا "۔۱۴دیجئے۔

ای88ک اورش88خص کی کیفیت بھی دلچس88پ ہے۔ ای88ک کش88میری پن88ڈت اپ88نےداس داس نے دبت گرگی88ا۔ داس کے ہ88اتھ س88ے اا ملک کے کسی مندر کا پجاری تھ88ا۔ اتفاق88داس کے ل88ئے بس88تر بچھای88ا داس سے مع88افی طلب کی۔ آاگے جھک کر منت کی اور کے داس نے کی88ا۔پس آارام پہنچانے کے ل88ئے داسے اورنرم تکئے لگائے ۔ عرض جوکچھ ہوسکا دبت اس ق88در ن88اراض داس نے س88وچاکہ میں نے ک88وئی ب88ڑا گن88اہ کی88اہے۔ جس کے س88بب داس ک88و اطمین88ان ہے۔ پس وہ کش88میر س88ے ی88اتراکی غ88رض س88ے بہت ت88یرتھوں کوگیات88اکہ داس آازمای88الیکن داس نے اس88لام کو داس ک8ا مقص88د پ8ورا نہ ہ88وا۔ اس کے بع88د حاصل ہو مگ88رداس کی داس کی مطلب ب88راری نہ ہ88وئی۔ بع88د ازاں ٹان88ک میں ج88ان ولیم س88ے س88ے بھی داس ت8یرنے داس ک8و آای8ا اورانج88ام ک8ار دان کے کہ88نے س8ننے س88ے وہ لاہ88ور ملاقات ہوئی ۔

کے حوض میں )جسے بدں کر بپتمسہ کا حوض بنالیا گیا تھا(۔ بپتسمہ دیا گیا۔دان کا شمار جلدی سات ہوگی88ا۔ کالج چار طالب علموں سے شروع کیا گیا۔ دات8نے ہی تیسرے برس طالب علم بیس ہوگئے۔جتنے ط88الب ک88الج میں داخ88ل ک88ئے گ88ئے یی ت88رین لائ88ق شخص88وں آائے مگر وہ داخل نہ کئے گئے۔ کی88ونکہ ف88رنچ ص88رف اعل اوربھی کوہی دینی خدمت کےلئے تربیت دینی چاہتے تھے۔ کالج میں عبرانی اوریونانی زبانیں۔یہیات ۔ اسلام اور ہندومت کی تعلیم۔ مباحثہ اورمناظرہ کرنے کی تعلیم دی ج88اتی علم ال

تھی۔ آائے تھے۔ اورمختل88ف اق88وام س88ے تھے ددور دراز مقام88ات س88ے کالج کے طلباء دان میں س88ے بعض دان میں ش88امل تھے۔ چن88انچہ پٹھ88ان، راجپ88وت، پنج88ابی اورکش88میری مسلمانوں میں سے مسیحی ہ88وئے تھے اوربعض ہن88دوؤ ں میں س88ے اورای88ک س88کھوں میں

سے مسیحی ہوا۔

Page 25: The Servant's of Web view · 2012-04-28جب پندرہ روز کے مباحثہ کے بعد مزا نے دیکھاکہ اُس ... نے اس تجویز کےساتھ ہی اپنی رضامندی

فرنچ کا خیال تھاکہ نوجوان مسیحیوں کو انگریزی طور وطراز اختیار کرنے کی اج88ازت نہیں ہ88ونی چ88اہیے۔اس واس88طے ای88ک ش88رط یہ مق88رر کی گ88ئی تھی۔ کہ ک88الج کےطلب88اء دیس88ی لب88اس پہ88نیں۔ ڈاک88ٹر عم8اد ال88دین ص88احب لکھ88تےہیں "ای88ک دن ای88کآائے۔ کاٹی کسٹ انگریزی لب88اس پہ88نے ہ88وئے دہلی س88ے ک88الج میں پڑھ88نے کے واس88طے داس نے نہ داس کو ایک ہفتے کی مہلت دی کہ وہ دیسی لباس پہن لے۔ لیکن فرنچ نے داستاد اا دہلی واپس بھیج دیا " کالج کے دان کو جماعت سے اٹھادیا اورفور پہنا۔ فرنچ نے بھی یہ کوشش کرتے تھے کہ جہ88اں ت8ک ہوس8کے وہ س8ادہ ط8رز زن8دگی اختی8ار ک8ریں۔ اورہندوستانی خوراک کھائیں ۔ جب وہ باہر دورہ پر جاتے تھے تو وہ بھی چھتوں پرسوتے اورکھاتے پیتے تھے۔ تاکہ جس شوق سے ل88وگ فق88یروں اوردرویش88وں کے کلام ک88و س88نتے

ہیں وہ انجیل کے پیغام کوبھی سنیں۔ لاہور کے رہنے والے سخت مخالفت کرتے تھے۔ چن88انچہ ف88رنچ لکھ88تے ہیں "آات88ا ہ88وں" ۔ ت88اہم میں بعض اوق88ات دل شکس88تہ اور پژم88ردہ خ88اطر ہ88وکر من88ادی س88ے واپس

آایا کرتے تھے۔ دان کے گھر بحث کرنے بازاری تبلی� کےبعد مولوی اکثر اوقات داس88تاد ہ88ونے کے ف88رنچ کی م88دد کی وہ جن صاحبان نے بہ حیثیت کالج کے دان میں س888ے بعض کے ن888ام یہ ہیں ۔ پ888ادری س888ب پنج888اب میں ن888امی ش888خص تھے۔

Rev)کلارک، پ888ادری بیٹمن Bateman) پ888ادری وی888ڈ (Rev.Wade)پ888ادری آائے تھے۔ پ88ادری(Gordon) گورڈن جوملک ایران سے قحط کے کام کرنے کے بعد شرف جوبیس برس سے زیادہ لاہور میں مقیم رہے اورفرنچ ہیاورپادری (Hooper)ہوپر

لر اثر مشنری ہوئے تھے۔چنانچہ فرنچ نے لکھا "ایسا معلوم ہوتاہے کہ جو تقری88ر میں کے زیدان کے دل میں مش88ن کے داس کے ب88اعث آاکس88فورڈ میں کی تھی نے پ88انچ ب88رس ہ88وئے کام کی نسبت جوش پیدا ہوا ۔ عجیب بات یہ ہے کہ میں کسی جگہ جانےسے کبھی

آاکسفورڈ کوجانے سے ناخوش تھا۔ کون ج88ان داس موقعہ پر اس قدر ناخوش نہ تھا جیسا داس سے کیا کا کب لینا چاہتاہے"۔ سکتاہے کہ خدا

ء کے شروع میں بیم8اری کے س8بب س8خت مص8یبت پ8ڑی۔ ف88رنچ خ8ان۱۸۷۲دان کے پور کو دورہ کے لئے گئے تھے۔ اوروہاں مرض اسہال میں مبتلا ہوگئے۔ بیٹ من دان کے چلے ج88انے پ88ر اص88رار کی88ا۔کی88ونکہ ک88الج کےدرس ہم88راہ تھے۔ لیکن ف88رنچ نے

دان کا خیال تھا کہ اس سے بدترکوئی۱۵اوردوسرے کام جنوری کوشروع ہونے والے تھے۔ دان کی پڑھ88ائی س88ب ب88اتوں بات نہیں ہوسکتی کہ طالب علموں کو یہ خیال ہوج88ائے کہ داس کی موجودگی س8ے ف88رنچ کوزی8ادہ پر مقدم نہیں ہے۔ جب بیٹمن نے بھی دیکھا کہ دان کو اتن88ا نقص8ان پہنچت88اہے جتن88ا ع8دم موج8ودگی س8ے نہ داس سے تکلیف ہوتی ہے۔ اور

پہنچیگا تو وہ لاہورچلاگیا۔ لاہور کے بازاروں میں طالب علموں کے ساتھ باقاعدہ منادی کرن88ا ش88روع س8ےاا من88ادی کاای88ک مق88ام کالج کے کام کا ایک اہم جزقرار دیا گیا تھا۔ لاہوری دروازہ عمومدان تھا۔ ایک دفعہ کا ذکر ہے کہ وہ88اں کے چیپ8ل میں بڑاش8وروغل مچ88ا۔ ل88وگ جوچ8یزیں دادھر پھینکنے لگے۔ جب ف88رنچ نے دیکھ88اکہ تبلی�88 کرنان88اممکن لادھر آائیں کے ہاتھ میں دانہ88وں نے لوگ88وں س88ے مخ88اطب ہ88وکر کہ88ا کہ اب میں تمہ88ارے واس88طے دع88ا ہورہ88اہے تو مانگونگا۔اس پر لوگ اوربھی چیخنے اور ناشائستہ کلمات منہ س88ے نک88النے لگے۔ لیکندچپ فرنچ نے گھٹنے ٹیک کر بڑے جوش سے دعا مانگنی شروع کردی۔ رفتہ رفتہ س88ب دان کی مسیحی وضع س88ے لوگ88وں پ88ر ب8ڑا اث8ر ہ88وا۔ بیٹمن نے لکھ88ا۔ کہ ف88رنچ نے ہوگئے اور مکان کوواپس جاتے ہوئے بڑی سلوگی س8ے کہ8ا کہ بھ88ائی کی8ا تم نہیں دیکھ88تے کہ ہم

آاج تک ہیں؟ ) ( ایس88ے واقع88ات ض88رور۱۳: ۴کرنتھیوں ۱سب چیزوں کی گرد کی مانند اپنا اثر پیدا کرتے ہیں۔

Page 26: The Servant's of Web view · 2012-04-28جب پندرہ روز کے مباحثہ کے بعد مزا نے دیکھاکہ اُس ... نے اس تجویز کےساتھ ہی اپنی رضامندی

ء کا روز کالج کی تاریخ میں بڑی خوشی کا دن تھا۔ کیونکہ۱۸۷۲ستمبر ۱۵ داس روزبش88پ بیٹمن نے ک88الج کے دوط88الب علم88وں ک88و پہلی دفعہ خ88ادم دین بنای88ا۔ یہ

لن دین مقرر ہوئے۔ جان ولیم اورامام شاہ تھےجوٹانک اورپشاور کے خادمادامی8دواروں کے امتح88ان اورک8الج کے ملاحظہ س8ے بہت خ88وش بشپ ص8احب دانہوں نے لکھا "فرنچ صاحب کے کالج سے کلیسیا کی ایک بڑی حاجت رفع ہوئے ۔داس سے کلیسیا کی خدمت اورتعلیم کے کام کے واسطے ہوگئی ہے اورمعلوم ہوتاہے۔ کہ آادمی جوقاب8ل دین88دار س8رگرم اور ت8ربیت دامید وار پیدا ہوں گے یعنی ايس8ے درحقیقت لائق دروح8888انیت کے بڑھ8888انے میں نومس8888یحیوں لم دین ہ8888ونگے۔ اور پ888ائے ہ8888وئے مس8888تعد خ8888اد کومدددینگے۔ اوربحث مباحثہ کا بھی ضروری کام سرانجام دے سکینگے۔میں ص88لاحلن دین ہرسال ایک دفعہ ایک مہی88نے کے ل88ئے یہ88اں اا ہندوستانی خادما اا فوقت دیتاہوں کہ وقتدان ک88ا علم ت88ازہ ہوج88ائے اوروہ داس88تادوں کے اث88ر س88ے آاک88ر ٹھہ88را ک88ریں ت88اکہ ک88الج کے دمبش8ر بھی منتخب دان میں س8ے ایس8ے دینداری میں بھی ترقی ک8ریں۔ م8یرے خی8ال میں ہوسکینگے جوگلہ بانوں کے چھوٹے حلقوں کا اہتمام کرنے کے قابل ہوں گے۔ اوری88وں وہآائن88دہ دان س88ے خود بھی ترقی کرینگے اورگلہ بانوں کی ترقی میں بھی م8دد کرس88کینگے۔

ہندوستانی کلیسیا کے انتظام میں بھی مدد مل سکیگی۔دلوبی سے چل رہا تھ88ا ۔لیکن ف88رنچ کی ص88حت دخوش اس کالج کا کام نہایت خراب ہوگئی تھی۔ وہ گ88اؤ ں گ88اؤں میں من88ادی ک88رتے تھے۔ جب وہ بہت بیم88ار ہوگ88ئےدان داس888ی ح888الت میں دھ888رم س888الہ لائے گ888ئے۔ ڈاک888ٹروں کی ہ888دائت کے مط888ابق ت888ووہ دانکا چرچ مش8نری سوس8ائٹی س8ے اورمہ88اں کوانگلستان واپس بھیج دیا گیا۔ اس کے بعد

ء ت88ک لاہ88ور کے۱۹۴۰ء س88ے ۱۹۳۶سنگھ باغ سے قطع تعلق ہوگیا۔جب راقم الس88طور ٹرنٹی چرچ کا پاسٹر اورمہاں سنگھ باغ کے ہوسٹل کاوارڈن تھا تومہ88اں س88نگھ ب88اغ کے

دان کی ی8اد ک8و دفتر میں ای8ک م8یز تھی جس ک8و ف8رنچ اس8تعمال کی8ا ک8رتے تھے۔ اورج8وروزانہ تازہ کردیتی تھی۔

۶آانے ک88ا ارادہ۱۸۷۷ماہ مئی ء میں فرنچ مشنری کی حیثیت میں ہندوستان پھر

یی خ8دمت کے واس88طے طلب داس ک8و معل8وم نہ تھ88ا ۔ کہ اب وہ اس س8ے بھی اعل کی88ا۔ آارچ دان ک88و کیا جائیگ88ا۔ وہ موس88م گرم88اکی تعطی88ل ویمتھ میں بس88ر ک88ر رہے تھے۔ جب

نے یہ(Salisbury)بشپ کن88ٹربری ک88ا خ88ط ملا جن س88ے وزی88راعظم لارڈ سالس88بری درخواست کی تھی۔ کہ کسی ک88ا ن8ام لاہ88ور کے بش8پ ہ88ونے کے واس88طے تج88ویز ک8ریںآارچ بشپ نے اس خط میں فرنچ ک88و تاکہ وہ ملکہ وکٹوریہ کے سامنے پیش کیا جائےتو آاپ کا نام پیش کرن8ا چ8اہتے ہیں۔ف88رنچ نے اس ام8ر پرغ8ور ک88رنے کے ل88ئے چ8اردن لکھاہم

ستمبر کو بشپ ہون88ا ش88رطیہ ط8ور۴کی مہلت مانگی اوراپنےدوستوں سے صلاح لی۔ اور آارچ بش88پ کولکھ88اکہ اگربش88پ کے عہ88دہ پ88ر ممت88از ہ88ونے دانہ88وں نے پ88ر منظ88ور کی88ا۔ آاپ س88ے بہ منت ع88رض سےمجھے مشنری کام سے روک88ا جائیگ88ا ت88ومیں مجب88ور ہ88وں کہ

آاپ مجھ کو معذور فرمائیں دان کے پ88اس۲۹کروں کہ ستمبر کو لارڈ سالسبری ک88ا خ88ط آاپ بش8پ مق8رر ک8ئے گ8ئے ہیں۔ دس8مبر ک8و تومارس8ول کی عی8د کے دن۲۱پہنچ8ا۔ کہ

دان(West Minster Abbey)ویسٹ منسٹر ایبی دان کی تقدیس کی رسم میں دان ک88و ب88ڑی آائی جس س88ے آارچ بش88پ ٹیٹ کے ہ88اتھوں عم88ل میں دپرانے ہیڈماس88ٹر کے

خوشی ہوئی۔دان۱۸۷۸جنوری ۱۶بشپ فرنچ صاحب ء انگلستان سے روانہ ہ88وئے ۔ لیکن

دان آاخرت88ک ہندوس88تان میں کی اہلیہ محترمہ وہیں رہیں۔ ارادہ یہ تھ88ا کہ وہ بھی س88ال کے آاملیں۔ سے

Page 27: The Servant's of Web view · 2012-04-28جب پندرہ روز کے مباحثہ کے بعد مزا نے دیکھاکہ اُس ... نے اس تجویز کےساتھ ہی اپنی رضامندی

دانہ88وں نے لاہ88ور س88ے لکھ88ا" جب میں لاہ88ور کے پ88اس م88ارچ کے ش88روع میں آاگے بڑھا تب میں نے عہ88د کی88اکہ میں ای88ک لاچ88ار ن88الائق ن88وکر پہنچا اورامرت سر سے دردباری اور فضل کی توفیق پربھروس8ہ کرونگ8ا۔ آاقا کی ب کی طرح اپنے پیارے خداوند اور داس وقت ان88دھیرا تھ88ا۔لیکن پھ88ر بھی ات88نی روش88نی تھی۔ کہ جب جب میں لاہ88ور پہنچ88اداس داس ک88ا چہ88رہ پہچ88ان لی88ا۔ اورپھ88ر آایا ت88ومیں نے ہوپر مجھے گاڑی کے اندر دیکھنے داس کے پیچھے کھ88ڑا دیکھ88ا ۔ میں لاہ88ور میں اس ط88رح کے س88ب ط88الب علم88وں ک88و داخ8ل ہ88ونے س8ے خ8وش ہ88وا۔ کی8ونکہ اگ8ر م8یرا اس8تقبال علانیہ ط8ور پ8ر کی8ا جات8ا توم8یری

طبعیت بہت پریشان ہوتی۔ اپنے علاقے میں پہنچتے ہی بشپ فرنچ یہ س88وچنے لگے۔ کہ لاہ88ور میں ای88کدان کے ایسا گرجا تعمیر ہونا چاہیے جوپنجاب میں مسیحی دین کی شان کے لائق ہ88و۔ نزدیک یہ بڑی شرم کی بات کی تھی کہ لاہور میں ص8رف ای8ک ہی گرج8ا ہ8و۔اوروہ بھیدانہ88وں نے لاہ88ور پہنچ ک8ر تھ8وڑے ہی عرص8ہ کے ایک مسلمان عورت کی قبر ہو:چنانچہ آادمی پبلک لائ8بریری میں گرج88ا گھ88ر کی تعم8یر کے ب8ارہ میں غ8ور بعد لکھا " دس بارہ کرنے کوجمع ہوئے۔ اور یہ تجویز قرار پائی کہ دولاکھ روپیہ چندہ کرنے کی کوشش کی جائے۔میں بیس منٹ تک تقریر کرتا رہ88ا یہ ک88ام اش8د ض8روری ہے۔ اورکہ ہم ک88و مس8تقبلدان ن8امور لوگ8وں کی یادگ8ار ہ8ونے کا خیال رکھ کر ایسی عمارت تعمیر ک8رنی چ8اہیے ج8و کے لائ88ق ہ88و ج88وہم س88ے پہلے پنج88اب میں گ88ذرچکے ہیں اوراس خی88ال ک88و دل میں پھٹکنے بھی دینا نہ چاہیے کہ کسی طرح اس کام سے جلد ف88راغت پ88ائیں۔ اوراس وقت ہم صرف اشد ضرورت کو ہی رفع کردیں گے گویاہم وہ کرتے ہیں جس کو ہم دل س88ےدامید ثابت قدمی اوردانائی کے ساتھ ایثار کوکام پسند نہیں کرتے ۔ بلکہ ہم کو دلیری ، دانہ88وں نے تیس لر خیر کے لئے چندہ دینا چ88اہیے۔ میں لاکر فیاضی اوردریادلی سے اس کادانہ88وں نے اپ8نی گ8رہ س8ے دی8ا۔ وہ یہ نہیں ہزار پونڈ فراہم کئے۔ اس رقم ک8ا خاص8ہ حص8ہ

چاہتے تھے کہ اس گرجا میں کوئی ایسی کھ88ڑکی ی8اکونہ ہ88وجس میں تص88اویر ہ88وں ت8اکہلل اسلام کو کسی قسم کی ٹھوکر نہ لگے۔ اہ

ء میں ہ88وئی۔ جس کے ل88ئے موم88نین کی۱۸۸۷اس ب88ڑے گرج88ا کی تق88دیس آاس88مان ایک بڑی جماعت چاروں ط88رف س88ے ف88راہم ہ88وئی۔ پ8ادری ہ88نری م88ارٹن کی روح سے یہ دیکھ کر کیسی خ8وش ہ88وئی ہ88وگی کہ ای8ک مس8لمان نومری8د )پ8ادری عمادال8دین

صاحب ( نے ہندوستانی عبادت میں وعظ کیا۔ ء میں من88ائی گ88ئی جس۱۹۳۷اس ب88ڑے گرج88اکی تق88دیس کی ج88وبلی نوم88بر

میں ہ888زاروں مس88یحی پنج888اب ۔ دہلی ۔س88ندھ اورص88وبہ س88رحد کے گوش88ہ گوش88ہ س88ے نومبر کے روز پنجابی زبان میں عب88ادت ہ88وئی جب گرج88ا پنج88ابی مس88یحیوں۳حاضرتھے۔

لا س عبادت میں کبھی ای88ک مس88لمان نومری88د )راقم الس88طور( سے کھچا کھچ بھرا تھا۔ کویہ شرف بخشا گیا کہ وہ پنجابی زب88ان میں وع8ظ ک88رے۔عب88ادت کی نم88از کی ت88رتیب

کوبھی بشپ بارن کے حکم سے راقم نے ہی تیار کیا تھا۔داس88قفی علاقہ کے ملاحظہ کے واس88طے ماہ مارچ میں فرنچ ص88احب نے اپ88نے لدورہ شروع کیا اور ڈیرہ اسماعیل خاں سے لکھا " زمانہ سابق کی ط88رح ای88ک دفعہ پھ88رلل خ88واب یہاں کے بازاروں میں پشتو زبان میں منادی کرنا مجھے نہایت عجیب بلکہ مثدھٹے ہ88وئے ک88ام کوات88نی معلوم ہوتاہے۔ تاہم یہ بات نہایت مقدس اورسنجیدہ ہے۔کیونکہ چدیسر ہوتاہے۔ اس لئے میں اس کو آادمیوں کو دنیا میں م دمدت کے بعد پھر کرنا بہت کم

خدا کے فضل وکرم کا ایک بڑا بھید سمجھتاہوں۔ و ہ پ88ادری کلارک کے س88اتھ ش88ہر ٹان88ک ت88ک گ88ئے۔ جہ88اں مش88ن ک88ا ک88املاتفاق سے انہی ای88ام میں ق88ریب ای88ک ہ88زار وزی88ری دحسن پادری جان ولیم کے سپرد تھا ۔

آائے۱۸افغ88ان اپ88نے پہ88اڑوں س88ے م88اہ کے محاص88رہ کے بع88د ش88رائط ص88لح وقب88ول ک88رنے تھے۔ اس شہر س8ے می88ڈیکل مش8نوں کی ت8اثیر ک88ا ثب88وت ملت88اہے۔ چن88انچہ جب افغ88انوں

Page 28: The Servant's of Web view · 2012-04-28جب پندرہ روز کے مباحثہ کے بعد مزا نے دیکھاکہ اُس ... نے اس تجویز کےساتھ ہی اپنی رضامندی

داس وقت بھی مش88ن کے ہس88پتال داس پر حملہ کیا اور شہر ک88و جلادی88ا ت88و کے قبیلوں نے دان لوگ88وں ک88و دان کے وس88یلہ س88ے اور دیگر عمارات کوکچھ نقص88ان نہ پہنچای88ا۔ کی88ونکہ

بہت فائدہ پہنچا تھا۔ م88ارچ کے روز بش88پ ص88احب نے ڈی88رہ غ88ازی خ88ان س88ے ای88ک خ88ط میں۳۱

لکھ88ا" مجھے اخب88اروں کے پڑھ88نے س88ے معل88وم ہ88وا کہ پنج88اب کے س88رحدی ف88وج کےدکوچ ک88رنے والے تھے۔ آاج اتوار کی صبح ڈیرہ غازی خ88ان س88ے یی افسر جنرل رابرٹس اعلآاپ اپنی روانگی ک88و ملت88وی ک88ردیں۔ ت88ومجھے جم88اعت کی دان کو لکھا کہ اگر میں نے دان ک8و میں نے یہ بھی لکھ8ا کہ اس ام8ر کی درخواس8ت عبادت میں ب8ڑی م8دد ملیگی۔ داس س88ے مجھے کچھ ذاتی فائ88دہ حاص88ل ہوگ88ا۔بلکہ میں اس واس88طے نہیں کرت88اہوں کہ داس کے پ8اک دن کے آاپ اس ط8رح خ8دا کے کلام اور اس کی عب8ادت اور اس ل8ئے کہ دکوچ ش8ام ت8ک ملت88وی مق88دس ہ8ونے کی ش8ہادت دینگے۔ اس پ8ر ج8نرل راب8رٹس نے اپن8ا آائے۔چنانچہ کل صبح کے وقت وہ ملاقات کے واسطے کردیا۔ اوربڑے اخلاق سے پیش یی الامک88ان دانہوں نے یہ وع88دہ بھی کی88ا۔ کہ میں ح88ت آائے۔ اورتھوڑی دیر بیٹھے رہے۔ بھی آاپ کی امداد کرونگا۔ مجھے نحمیاہ نبی ک88ا ہمزب88ان ہ88وکر یہ سرحدی کام میں ہر طرح کہنا چاہیے۔ " یہ میرے خدا کا ہاتھ تھا جونیکی کے لئے مجھ پر بڑھایا گی88ا تھ88ا۔ ۔۔۔آاخ88ر میں آاگ88ئے۔ م88اہ اپری88ل کے بشپ صاحب لاہور کو عی88د القی88امت س88ے پہلے واپس

ک88و ج88و اس وقت ک88وہ(Rev.H.J.Mattew)دانہوں نے پ88ادری ایچ ۔ جے میتھی88و آارچ ڈیکن کا عہدہ پیش کیا۔ شملہ پر چیپلین تھے

آارچ ڈیکن ک88ا عہ88دہ پیش کی88ا جب بش88پ ص88احب نے میتھی88و ص88احب ک88و داسی وقت برضامندی لفٹنٹ گورنر پنجاب نے یہ بھی چاہاکہ پادری کلارک ہندوس88تانی توآارچ ڈیکن مقرر ہوجائے۔لیکن برطانوی سرکار نے اس بات ک88و منظ88ور نہ کلیسیا کے لئے کی88ا۔کی88ونکہ ش88اہی فرم88ان کے بم88وجب ص88رف ایس88ے چیپلین جنہ88وں نے کم س88ے کم

دامور ک88ئے جاس8کتے تھے۔ آارچ ڈیکن کے عہ88دے پ8ر م8 دوبرس سرکاری خ88دمت کی ہ88و بش88پ ص88احب س88رکار س88ے اس ب88ات کی بھی اج88ازت حاص88ل نہ کرس88کے کہ پ88ادری

آارچ ڈیکن ہوسکے۔ آانریری چیپلین مقرر کردیں تاکہ وہ کلارک کوایک ۷

ء کے دن بشپ ص8احب نے تق88دس ک88ا عرض8ہ یع88نی روز۱۸۸۲ماہ دسمبر ۲۰ ماقب88ل تھ88ا۔ ای8ک تحری88ری س8ند لن8دن کے بش8پ کی ط88رف س88ے بش8پ ف88رنچ کے پ8اس پہنچی۔یہ چ8رچ مش8نری سوس88ائٹی کی درخواس8ت کے بم8وجب اس غ88رض س8ے بھیجیدان کی طرف س8ے سوس8ائٹی م8ذکور کے گئی تھی کہ بشپ فرنچ ملک ایران میں جاکر مش88نوں ک88ا ملاحظہ فرم88ائیں۔ ای88ران کے مس88یح کی بادش88اہت کی اش88اعت کی وہ88اںدان کے دل8وں ک8و بڑھ8ائیں ۔ بش8پ ص8احب نے یہ تحری8ر کی88ا" اب کوش8ش ک8ررہے ہیں۔ میں مجبور ہوں۔ جانے سے انکار نہیں کرسکتا۔اس ک8و میں ای8ک ب8ڑی نعمت س8مجھتادان س88ے زی88ادہ س88خت تکلیفیں اور مص88یبتیں داس کے س88بب مجھے ش88ائد ہ88وں۔ لیکن

اٹھانی پڑینگی جومیں نے اب تک اٹھائی ہیں۔ چرچ مشنری سوسائٹی کا مشن ملک ای8ران میں تب ق8ائم ہواتھ88ا۔ جب پ8ادری

داس وقت۱۸۱۱،۱۲ہ88نری م88ارٹن نے ء میں دس مہی88نے ش88یراز میں گ88ذارے تھے لیکن ء میں نہ گئے کچھ کام نہیں کیا گیا تھ88ا۔۱۸۶۹سے جب تک پادری بروس ایران میں

بروس پہلے چرچ مشنری سوس8ائٹی کی ط88رف س88ے ڈی8رہ ج88ات میں مش88نری تھے۔ جبآانے س8ے پہلے مل8ک دانہ8وں نے ہندوس8تان دان کی رخصت انگلس8تان میں تم8ام ہ88وئی ۔ تودان ک8ا ارادہ ایران جانے کا ارادہ کیا۔ تاکہ فارسی زبان سے کامل واقفیت حاص8ل ک8ریں۔ تھا کہ کچھ عرصہ وہاں ٹھہر کر پھ88ر ہندوس88تان اپ88نے مش88ن ک88وواپس چلے ج88ائیں گے۔آائی۔ انج8ام ک8ار لیکن قح8ط اوردیگ8ر وج8وہ کے س8بب مس8تقل ک8ام کی ص8ورت نظ8ر نہ سوسائٹی نے جلفہ میں ایک مشن کا قائم ہونا منظور کیا۔ اس کام ک88و اب ج88اری ہ88وئے

Page 29: The Servant's of Web view · 2012-04-28جب پندرہ روز کے مباحثہ کے بعد مزا نے دیکھاکہ اُس ... نے اس تجویز کےساتھ ہی اپنی رضامندی

آانے کے ایک برس تیرہ برس کا عرصہ گذرچکا تھا۔ امریکن مشنریوں نے بھی بروس کے آائی بعد کام شروع کیا تھا اگرچہ یہ کام مسلمانوں میں ہوت8ا تھ8ا ت8اہم کچھ دق88تیں پیش آارمی88نی کلیس88یا کے مس88یحی موج88ود تھے۔ اورای88ک چھوٹ88ا تھیں کی88ونکہ وہ88اں پہلے س8ے رومن کیتھولک مش8ن بھی تھ88ا۔ بش8پ ف88رنچ ص88احب ک8راچی س8ے جہ88از پ8ر س88وار ہ88وکر

آاٹھ س88ال کے بع88د۱۸۸۲م88ارچ ۲۰ ء کے روز مس88قط پہنچے۔ )اس88ی ش88ہر مس88قط میں فرنچ نے انتقال کیا تھا(۔

دان دان کی فروت88نی ہ88وتی ہے یہ بشپ ص88احب کے عنق88ریب س8ب خط88وں س88ے دان کی فروت8نی دان س8ے بخ88وبی واق88ف تھے وہ کی خصلت میں ایک خاص خوبی تھی۔ داس دیکھ ک88ر ح88یران رہ ج88اتے تھے۔ لیکن جب وہ مل88ک ای88ران میں س88فر ک88ررہے تھے۔ وقت کے مزاج میں اوربھی زیادہ حلیمی اورفروتنی دکھائی دیتی تھی۔ کیونکہ اس م88وقعہداس سرزمین کا سفر کررہے تھے جہاں پادری ہنری مارٹن جیسی مق88دس ہس88تی نے پر وہ لت داس میں اپنے ق88و دانہوں نے اپنے ایک بیٹے کو لکھا۔ سفر کیا تھا۔مسقط سے جوخط آات8ا دانہی کواپ88نے میں نظ88ر میں گویائی کی کمی پر افسوس کیا۔ حالانکہ یہ عیب ش8ائد دملا م88یرے کلام ک88و اچھی ط88رح س88مجھ س88کتے تھا۔ وہ لکھ88تے ہیں کہ " مس88قط کے ہیں۔ اگ88رمجھے فق88ط م88ارٹن کی س88ی کام88ل محبت اورپ88اکیزگی حاص88ل ہ88وتی۔ توبلاش88بہ میرے کلمات اورخیالات اپنے لئےظاہر ہونے کا کوئی نہ کوئی راس88تہ پی88دا کرلی88تے ۔ میںلن حق کے س8امنے اپ8نے خداون8د کی خوش8خبری دعا کرتاہوں کہ میں اس شہر کے طالباآاس8ان ک8ام نہیں سنانے کے موقعہ کو برباد نہ کروں۔ ناواقف لوگوں پر پہلی دفعہ اثر ڈالن88ا ہے۔ لیکن اک88ثر اوق88ات مجھے یہ توفی88ق ملی ہے کہ اس کی بج88ائے کہ میں خ88ود زی88ادہ کام کروں میں نے دوسروں کو ک8ام کرن8ا بتای8ا ہے۔ اوراپ8نے س88ے بہ8تر شخص8وں ک8و ک8امددوس88روں کی کامی88ابی آامادہ کیا ہے۔اور یوں اپنی کمی کو میں نے پورا کی88ا ہے۔ کرنے پر

آاسمانی خوشیوں میں سے ہے"۔ پرشادمان ہونا

اپری8ل ت8ک رہے۔ وہ۱۸ماہ اپری8ل کے روز بش8پ ف8رنچ ش8یراز پہنچے اوروہ88اں ۶ لکھتے ہیں " عزیز ہنری مارٹن کے بعد یہاں تھوڑا کام کرنا بھی فی الحقیقت بڑی ع88زت کی بات ہے۔ میں بہت چاہتاہوں کہ یہ معل88وم ک88روں۔کہ وہ حج88رہ کونس88ا تھ88ا جس میںداس88ے دانہوں نے لب مقدس کو پاؤں تلے روندا تھا اور دانوں نے کتا وہ رہتے تھے۔ اورکہاں مل اٹھالیا تھا"۔ شیراز میں بش8پ ص88احب نے دانی8ل کی کت8اب ک88ا اص8ل کل8دی زب88ان میں مط88العہ کی88ا۔ ایس88ا معل88وم ہوت88اہے کہ ش88یراز میں بہت لوگ88وں ک88و دین کی ب88اتیں دری88افتدان کی ملاق88ات س88ے بہت تق88ویت حاص88ل ک88رنے ک88ا ش88وق تھ88ا اور بش88پ ص88احب ک88و

ہوئی ۔دان سے ملنے کے لئے بغداد کے مشنری پادری بیم برج کی ملاقات بھی جو

دان کی طبیعت ش88گفتہ ہ88وئی ۔ م88اہ م88ئی روز ص88عود ک88و ڈاک88ٹر ب88روس بمق88ام۳آائے تھے۔ آاملے۔ اوردونوں اس جگہ سے ساتھ ہی اصفہان کو گئے۔ فرنچ ص88احب دان سے کمشاہ لکھتے ہیں " جب ہم شام کے وقت اس پہاڑی کے قریب پہنچے جس کی پرلی ط88رفآائے دان لوگوں کی ملیں جوہم88ارے اس88تقبال کے ل88ئے جلفہ واقع ہے۔ تو بعض جماعتیں دان تھے۔ مرد ، ع88ورتیں اورل88ڑکے اوربرط88انوی ایجنٹ اورارم88نی کلیس88یا کے قس88یس جنہیں درتبہ ش888خص کے بش888پ نے بھیج888ا تھ888ا ۔ اورچن888د س888وار پی888دل س888پاہی اورای888ک ذی جوشہنش88اہ کی ط88رف س88ے )جنہیں حض88رت والا کہ88تے تھے( خ88یر مق88دم کی خ88اطر

آائے ۔ بھیجا گیا تھا ہمارے استقبال کے لئے اش88خاص ک88و مس88تحکم کی88ا۔ ڈاک88ٹر ب88روس۶۷جلفہ میں بش88پ ص88احب نے

دان ک88ا ک88ام نہ88ایت مش88کل اور ن88ازک کے کام کی نسبت بشپ ص88احب لکھ88تے ہیں " آازادی کی حم88ائت میں دل88یری اور فراخ88دلی س88ے ہے۔ ش88ہزادہ ص88احب اس وقت دی88نی لب کام لینا چ88اہتے ہیں۔ لیکن ش88یخ الاس88لام ج88و اس مل88ک میں اس88لام کے ب88ڑے ص88احدان ک88ا مق88ابلہ ک88رتے ہیں۔ڈاک88ٹر ب88روس اختیار مجتہد ہیں۔ پوشیدہ اورحتی الامکان علانیہ

Page 30: The Servant's of Web view · 2012-04-28جب پندرہ روز کے مباحثہ کے بعد مزا نے دیکھاکہ اُس ... نے اس تجویز کےساتھ ہی اپنی رضامندی

آاج دوپہر کے بعد مسجد ک8و ج8و تین می8ل کے فاص8لے پ8ر واق88ع ہے۔ س8وار ہ88وکر اورمیں دانہ88وں نے مص88مم ارادہ ظ88اہر کی88ا کہ دان کے پاس ایک گھنٹے تک بیٹھے رہے۔ گئے۔ اورلب مقدس88ہ کی دت لب مقدس88ہ کے نس88خوں کی ف88روخت بن88دکردینگے ۔ ک دت اص88فہان میں کدان س88ے ف88روخت کی وہ ش88کایت ک88رتے رہے۔ اوربحث میں گ88رم اور ت88یز ہوگ88ئے۔ ہم نے آازادی ہ88ونی چ88اہیے لیکن وہ پ88رلے درجے کے بہت88یرا کہ88اکہ کت88اب اللہ کے پھیلانے میں دان کے گ8888رد بیٹھے تھے۔ دملا س8888خت دل اور ب8888دمزاج واق8888ع ہ8888وئے تھے۔ بہت س8888ے دان ک88و ابھ88ارتے تھے۔ ہم88ارے اا کہ88تے اور آامنا وصدقن دان کی ہر بات پر اورخوشامد کرکے واسطے تسلی کی ب88ات ص88رف یہ ہے کہ خ88دا ک88اکلام مقی88د نہیں ہے۔ اورنہ ہوس88کتا ہےآاخ88ر ک88ار یہ حکم دی88ا کہ" دتب فروش( کو گرفتار کروایا لیکن دانہوں نے کالیپوریٹر )ک کل داس888ے داس کی نس888بت ب888ات کرن888ا"۔ اورپھ888ر نہ يس888وع کے ن888ام کی من888ادی کرن888ا اور نہ آاپ ش88یخ کے گھ88ر ج88انے کی ج88رات چھوڑدیا۔ ڈاکٹر بروس کوبہت لوگوں نے کہا کہ دان ک88و یقین تھ88ا دان کاارادہ کافی دینے کا ہے۔ یعنی زہر ک88ا پی88الہ مگ88ر نہ کریں۔ کیونکہ کہ ش88یخ ایس88ا عقلمن88د ہے ۔ کہ وہ اپ88نی بہت88یری کے خی88ال س88ے اس ارادے ک88و ہرگ88ز

دحقہ( بھی پیا۔ عمل میں نہ لائیگا۔ پس ہم نے بے تکلف کافی پی اور قلیان) مئی کے دن جب مینس88ن خ88ادم دین بنای88ا گی88ا توبش88پ ص88احب ک88ا ک88ام۲۰

تکمی88ل ک88و پہنچ88ا۔ گرج88ا بھ88را ہ88وا تھ88ا مس88لمان اورمس88یحی بھی موج88ود تھے۔ بش88پآا پ ک88و ہ88ر آایت پر وعظ کی88ا۔ کہ ہم صاحب نے قریب ایک گھنٹہ فارسی زبان میں اس ایک بات میں خدا کے خادم کی طرح ظاہر کرتے ہیں۔ پاک روح سے، بے ری88ا محبت

لم ح8ق س8ے خ8دا کی ق88درت س8ے۔ ) (۔ یہ درحقیقت۷، ۶، ۴: ۶کرنتھی88وں ۲س8ے، کلاآاخ88ر ی ک88ام تھ88ا۔ دانہ88وں نے۲۳جلفہ میں بش88پ ص88احب ک88ا س88ب س88ے م88ئی کے روز

افسوس کے ساتھ دوستوں سے رخصت ہوکر اپنا واپسی سفر پھر شروع کیا۔۸

ء میں ایک گرج88ا کی بنی88اد لاہ88ور میں ڈال گ88ئی تھی۔ اور چ88الیس ہ88زار۱۸۷۴داس کی بنیاد پر خرچ ہوگ8ئے تھے۔ پس ای8ک جلس8ہ کی88ا گی88ا جس روپیہ کے قریب فقط داس ب88ڑے گرج88ا کے آاخر کار یہ فیصلہ قرار پایا کہ جو بنیاد پہلے ڈالی گئی تھی وہ میں لائق نہیں ہے۔ جس کے بنانے کی اب تجویز ہے۔ لہذا وہ بنیاد چھ88وڑدی گ88ئی ۔بش88پددرس88ت تھ88ا" مجھے معل88وم ہوت88اہے کہ جس ح88ال صاحب کا اس موقعہ پر یہ فرمانا بہت میں ہن888دوؤں اورمس888لمانوں کی م888ذہبی ع888الی ش888ان عم888ارتیں موج888ود ہیں۔ای888ک حق888یرداس س88ے اوربدصورت عمارت کا بنانا ہم88ارے واس88طے ب88ڑی بے ع88زتی ک88ا ب88اعث ہوگ88ا۔ اور خدا کی کلیسیا پر بدنما دھبہ لگیگا اورمیں پسند نہیں کرسکتا۔ کہ میرے بش88پ ہ88ونےآاخرک8ار کیتھ88ڈرل دشکلات رف8ع ہوگ8ئیں۔ کی ح8الت میں ایس8ی ب8ات ہ8و"۔رفتہ رفتہ س8ب م

داس8قفی گرج88ا میں بھی ء کے روز ج88و مق88دس پول88وس کے ایم8ان۱۸۸۷جن8وری ۲۵یعنی لانے ک88ا دن تھ88ا۔ تق88دیس کی رس8م کے واس88طے کھ88ولا گی88ا۔ بش8پ ص88احب نے ای88امدان کو کسی کام سے اس قدر خوش88ی حاص88ل نہیں اسقفی میں اوربھی کام کئے لیکن

ہوئی جس قدر کیتھڈرل کی تعمیر سے ہوئی۔ کلکتہ کے بشپ صاحب کے ارشاد کے بموجب بشپ فرنچ نے دع88ائے ع88ام کی کتاب کے اردو ت8رجمہ کی نظ8ر ث8انی ک8رنے ک8ا ذمہ لے لی8ا۔ ای8ک چھ8وٹی کمی88ٹیدان کی مدد کے ل88ئے مق88ر ر کی گ88ئی اورایس۔ پی۔ س88ی ۔ کے سوس88ائٹی نے بیس بھی

داس پر خرچ کئے۔ ء کے موسم گرم8ا میں بش8پ ص8احب نے ک8وہ م8ری۱۸۸۱ہزار روپے پر ایک کوٹھی ک8رایہ پ8ر لی اور کمی88ٹی کے مم88بران کے س8اتھ روزانہ چھ گھن8ٹے یہ ک88ام کرتے رہے ۔یہ نئی دعا کی کتاب بلاش8بہ ای8ک عالم8انہ کت88اب تھی۔ مگ8ر مش8نریوں نے داسے پسند نہ کیا۔بشپ میتھیو لکھتے ہیں کہ" بشپ فرنچ کو پچھلے برسوں میں س88ب سے بڑی مایوسی اسی وجہ سے ہوئی۔ کہ شمالی مغربی اض88لاع اورپنج88اب کے مش88نریدان کے مستعفی ہوجانے صاحبان نے فرنچ کے ترجمہ کو پسند نہیں کیا۔ جب میں نے

Page 31: The Servant's of Web view · 2012-04-28جب پندرہ روز کے مباحثہ کے بعد مزا نے دیکھاکہ اُس ... نے اس تجویز کےساتھ ہی اپنی رضامندی

دپرانا علاقہ دیکھ88نے کے ل88ئے آاپ اپنا دانہیں بہ منت لکھاکہ کے تھوڑے عرصے کے بعد دانہ88وں نے ج88واب دی88اکہ جوس88لوک م88یر ے س88اتھ کت88اب الص88لوات کے تش88ریف لائیں توآاناناممکن ہے"۔ نماز کی کت88اب ک88ا یہ ت88رجمہ بش88پ ترجمہ کے باعث کیا گیا ہے میرا ف88رنچ کے علم وفض88ل ک88ا جیت88ا جاگت88ا زن88دہ ثب88و ت ہے۔ اب یہ ت88رجمہ نای88اب ہے لیکن

ء ت8ا۱۹۱۴جب راقس8م الس8طور پش8اور کے مش8ن ک8الج میں فلس8فہ ک8ا پروفیس8ر تھ8ا )از ء( تب مرحوم پادری امام شاہ صاحب کے وقت وہ88اں کے گرج88ا میں یہی ت88رجمہ۱۹۱۸

ء میں راقم نے نماز کی کتاب کا پنجابی زبان میں ت88رجمہ ک88رتے وقت۱۹۴۲مروج تھا۔ اس کو بڑے کام کا پایا۔

دتب۱۸۸۵ ء میں بشپ فرنچ نے پشاور کے مشنری جوکس اورم88یر کے س88اتھ کلد عتیق اور مقدس لوقا کی انجیل کے پشتو ترجمہ کی نظر ثانی کی۔ عہ

داسقفی عہ88دہ س88ے مس88تعفی۱۸۸۶ماہ جولائی ء میں بشپ صاحب نے اپنے آارچ بشپ اور وزیر ہن88د ک88و لکھ88ا۔ کہ ص88حت دانہوں نے کنٹربری کے ہونے کا ارادہ کیا۔ یی دیت88ا چاہت88اہوں۔ اورم88یری خ88واہش یہ ہے کی خرابی اوردیگر وجوہ کے ب88اعث میں اس88تعفآارچ ڈیکن ک8و آارچ ڈیکن میتھیو میری جگہ بش8پ مق88رر ہ88وں۔ مگ8ر بعض مش8کلات کہ

ء کو بشپ صاحب نے۱۸۸۷ستمبر ۱۷اس عہدہ کے قبول کرنے سے باز رکھتی تھی۔ آارچ ڈیکن ص88احب آاج مجھے معل88وم ہ88واہے کہ ایک خط میں پادری بیٹمین کو لکھاکہ"داسقفی عہدہ قبول کرلی88ا ہے۔ میں نے ابھی انے نے بہت عرصہ تک تامل کرنے کے بعد مستقبل کا فیصلہ نہیں کیا ۔ پس اس کے متعلق میں نہ جانتاہوں اورنہ لکھ س88کتا ہ88وں۔یی المقدور اپنے خطوں میں میرے مستعفی میں اپنے دوستوں سے منت کرتاہوں کہ وہ حت ہونے کا ذکر نہ کریں۔ بلکہ خ88دا س88ے دع88ا م88انگیں کہ جوش88خص جات88اہے ۔ خ88دا اپ88نےداس کے اٹھ88انے کے ل88ئے داس88ے داسے معافی بخش88ے اورج88ویہ ب88وجھ اٹھارہ88اہے۔ فضل سے

داس88قفی عہ88دہ س88ے درس88ت ب88ردار۲۲زوراور طاقت بخشے"۔ بشپ صاحب دسمبر کو

ء کے روز ص88احب۱۸۸۸جن88وری ۶ہوگئے اور پ8ورے دس س88ال اس عہ88دہ پ88ر مق88رر رہے۔ دان کا تعلق منقط88ع ممدوح کراچی سے جہاز پر سوار ہوکر روانہ ہوگئے۔ اورہندوستان سے

ہوگیا۔۹

لت انجی88ل ک8ا ک8ام ک88رنے دان کو اشاع جب فرنچ صاحب انگلستان میں تھے توآائی۔ لیکن یہ ک8ام چ88رچ مش88نری سوس8ائٹی س88ے متعل8ق نہ تھ88ا۔ کی ایک اورصورت نظ88ر

دانہوں نے لکھا " میرا یہ ارادہ ہے۔ کہ چند ہفت88وں کے ل88ئے۱۸۹۰ ء کے موسم خزاں میں یازی88ادہ عرص88ے کے واس88طے )جس ط88رح خ8دا کومنظ88ور ہ88و( میں مص88ر کوٹی88ونس کی راہ جاؤں تاکہ عربی زبان میں زیادہ مہارت حاصل کروں اورمعل8وم ک8روں۔ کہ ان اط8راف میں اہل اسلام کے درمیان مسیحی دین کےپھیلانے کے واسطے کیا کوشش ہ88ورہی ہے۔ پس

آاخر بار بیوی اور وطن سے رخصت ہ88وئے۔ ۱۸۹۰ ماہ نومبر ۳ دانہ88وں۷ء کو وہ نوم8بر ک8و نے ٹیونس سے خط لکھا۔ وہاں وہ کچھ عرصہ تک ٹھہرے اورمنادی کرنے میں مش88غولدانہ88وں نے چ88رچ مش88نری سوس88ائٹی رہے۔ لیکن وہ مس88قط پہنچن88ا چ88اہتے تھے۔ چن88انچہ کے ارباب بست وکشاد سے درخواست کی کہ جن ن8ئے مش8نوں کے ق88ائم ک8رنے ک8ا وہدان میں وہ مسقطھ کا مشن بھی شامل کریں۔ بشپ صاحب کا منش88اء ارادہ کررہے ہیں تھاکہ وہ خود وہاں جائیں۔ اوروہاں کے ح8الات س8ے چ8رچ مش8نری سوس8ائٹی ک8و مطل8ع

م88اہ ف88روری وہ ک88راچی س88ے ہ88وتے ہ88وئے مس88قط پہنچے۔ک88راچی میں بش88پ۸ک88ریں۔ ص88احب پ88ر نے اپ88نے ق88دیم رفی88ق راب88رٹ کلارک س88ے ملاق88ات کی۔ زمین پ88ر ان دون88وں

آاخری ملاقات تھی۔ مقدسوں کی مس888قط پہنچ ک888ر بش88پ ص888احب اپ888نے ٹھہ888رنے کے ل888ئے ک888وئی قی888ام گ888اہدپرانا دوس88ت تھ88ا لیکن وہ نہیں چ88اہتے تھے کہ دان کا ڈھونڈھتے رہے۔ وہاں کا ریذیڈنٹ دان کی ملاق8ات وہ ریذیڈینٹ کے مہمان بنیں یا اپنےٹھہرنے کا انتظ8ام ک8رنے س8ے پہلے

Page 32: The Servant's of Web view · 2012-04-28جب پندرہ روز کے مباحثہ کے بعد مزا نے دیکھاکہ اُس ... نے اس تجویز کےساتھ ہی اپنی رضامندی

دان کو اتارا اوروہ ایک میلے کم8رے آا کے ایک باشندے نے آاخر کار گو کے لئے جائیں۔ میں رہے جس میں ای88ک چارپ88ائی ای88ک ٹ88وٹی ک88ونچ اورچن88د کرس88یاں تھیں۔ میٹ لین88ڈ صاحب نے بشپ فرنچ کی بی88ٹی ک88و لکھ88ا" ہم نے ای88ک ک88تیلی میں پ88انی ج88وش کرای88ا اورکچھ کافی پی اور کچھ بسکٹ کھائے۔ بعد ازاں ہم نے ب88ازار س88ے چپاتی88اں اوردودھداس آاپ کے وال88د آای88ا۔ گ88و بہم پہنچایا۔ شام کو پولٹیک88ل ایجنٹ کےدف88تر ک88ا ہی88ڈکلارک سے ملنا نہیں چ8اہتے تھے لیکن میں نے ب8اتوں ب88اتوں میں اس س8ے معل8وم کرلی88اکہ جسدرتگ88یزوں کی ش88راب مقام میں ہم ٹھہ88رے ہ88وئے تھے۔ وہ ع88رب کے لوگ88وں کے واس88طے پ

ددکان تھی۔ عرب کے لوگوں میں دین حق پھیلانے کا یہ ایک نرالہ طریقہ تھا!! کی چونکہ مسقط میں گذارہ کے لائق مک88ان ملن88ا دش88وار تھ88ا اس واس88طے بش88پ فرنچ نے مترا میں جومسقط سے تین میل کے فاصلہ پر واقع ہے ایک مکان لیا۔ اس کے بعد دونوں صاحبان ریذیڈنٹ کے پاس ملاق8ات کے واس88طے گ8ئے۔لیکن چ8ونکہ وہ اسدانہوں نے اس کو قدرے روکھ88ا پای88ا۔ میٹ لین88ڈ نے سے ملنے کےلئے پہلے نہ گئے تھے آا پ کے وال88د مذکورہ بالا خط میں کام ک8ا ح88ال مختص88ر ط88ور پ8ر ی8وں تحری88ر کی88ا ہے" یی الص888باح اٹھ888ا ک888رتے تھے ۔ اورمیں دن نکلے۔ مچھ888ر اور مکھی888اں رات ک888وبہت علدمس88ہریاں۔ گوبع88د میں ستاتی تھیں۔ ہمارے پ88اس ش88روع میں نہ توک88افی بس88تر تھے۔ اورنہ کچھ چ88یزیں دس88تیاب ہوگ88ئیں۔ وہ اٹھ88نے کے بع88د دع88ا ک88رتے تھے اورخ88دا کی کت88ابآاگ جلاتا تھا۔اور باورچی خانہ میں برتن دھوتا تھا۔ اورپھ88ر ب88ازار ج88اکر پڑھتے تھے۔ میں روٹی اوردودھ اورانڈے لاکر صبح کا کھانا تیار کرت88ا تھ88ا۔ اس کےبع88د ہم کھان88ا کھ88اتے تھے۔ بعد ازاں وہ ع88ربی زب88ان کے مط88العہ میں ڈی88ڑھ بجے ت88ک مش88غول رہ88تے تھے۔ میں قریب ایک بجے بازار جاکر کھانے کے واسطے چ8یزیں لات8ا تھ88ا۔ یع88نی تھ88وڑا گوش8ت ی8ادھنی مچھلی اوربازار کے بچے ہوئے چاول اور روٹی اور کھجور ۔ کھانے کے بع88دہم م88ل بآاپ کے وال88د کبھی توتنہ88ا من88ادی ک8ر عب88ادت کی88ا ک8رتے تھے۔ اورپھ88ر ق88ریب چ8ار بجے

ک8رنے ی8الوگوں ک8و کت8اب پ8ڑھ ک8ر س8نانے کے ل8ئے ب8اہر چلے ج8اتے تھے۔ی8اکبھی وہ ہ88وا خوری کی غرض سے میرے ساتھ قصبہ مترا کے پیچھے کشادہ میدان میں جاتے تھے۔دان یاکسی قریب کے گاؤں میں لوگوں سے باتیں کرنے لگتے تھے اوراگر موقعہ ملتا تھا ت88وآاج88اتے کوکت88اب مق88دس س88ناتے تھے۔جب ش88ام ہ88ونے لگ88تی تھی ت88و ہم مک88ان پ88ر واپس داس کے بع88د ہم تھے۔ چ88ائے پی88نے کے بع88دہم دون88وں ش88ام کی نم88از پڑھ88ا ک88رتے تھے۔

پرنیند کا غلبہ ہوجاتا تھا"۔ آارزو رہی کہ وہ ع8رب میں مش8نری ہ88وکر ج8ائیں بشپ صاحب کی ہمیشہ یہی آاگئے تو بڑھاپا اورجسم لل عرب کو انجیل کا جانفزا پیغام دیں۔ اب جو وہ عرب میں اوراہدانہوں نے یہ مصمم ارادہ کرلی88ا تھ88ا لد راہ ہوگئے لیکن دان کے ارادے میں س کی کمزوری

م888ئی ک888و۶کہ وہ اپ888نی ج888ان دے دینگے پ888ر جی888تے جی ع888رب نہ چھ888وڑیں گے ۔ وہ داس88ی۱۱ بجے دن کے کشتی میں بیٹھ کر انجیل کا پیغام دی88نے کے ل88ئے روانہ ہ88وئے۔ اور

آافتاب کے غروب ہونے سے پہلے سیب میں پہنچے۔روانہ ہونے س88ے چن88د روز پہلے دن دات88رنے کے وقت وہ بخار میں مبتلا ہونے کے سبب بہت کمزور ہوگئے تھے۔ کشتی سے داس آارام ک88رنے کے بع88د بھی گرمی سخت تھی۔ اس واسطے وہ درختوں کے س88ایہ میں دان ک88و س8کونت کے واس8طے م8ل مکان کوگئے جوکنارے سے پون میل کے فاص8لے پ8ر

ددوسرے روز صبح کے وقت لد ص88عود کے روز تھ88وڑا س88ا دودھ پی ک88ر۷گیا تھا۔ مئی عیآائے ت88و تین میل کے فاصلہ پر وہاں کے حاکم سے مل88نے کے ل88ئے گ88ئے۔جب وہ واپس

دان کی طبعیت علیل ہوگئی۔ تاریخ کو ص8بح کے۸گرمی بہت تھی۔ گھر پہنچنے تک دان کے ن88وکر آادمیوں نے وقت وہ چند کتابیں لے کر باہر گئے۔ دس بجے کے قریب چند دان کے آاقا کھجور کے درختوں میں پڑے س88ورہے ہیں جب ن88وکر کو خبردی کہ تمہارے داسے واپس گھر بھیج دی8ا۔جب وہ خ88ود گھ88ر پہنچے۔ ت8ونیچے گ8ڑی دانہوں نے آایا تو پاس دان کو پک88ارتے اورت88الی بج88اتے س88نا پس وہ دوڑ ہوئی بلیوں کے درمیان لیٹ گئے۔نوکر نے

Page 33: The Servant's of Web view · 2012-04-28جب پندرہ روز کے مباحثہ کے بعد مزا نے دیکھاکہ اُس ... نے اس تجویز کےساتھ ہی اپنی رضامندی

دان کے س88ر پ88ر پ88انی ڈالا داس نے دانہ88وں نے بے ہ88وش پای88ا۔ دان کے پ88اس گی88ا۔لیکن ک88ر دانہ88وں نے کھان8ا پکوای8ا لیکن آایا۔بعد میں اورپندرہ منٹ کے بعد بشپ صاحب کو ہوش آانے ک8اارادہ ددوسرے دن یعنی نویں تاریخ ہفتے کے روز مسقط ک8و واپس کھا نہ سکے۔ کیا۔ لیکن جب کشتی تیار ہوئی۔ تو وہ جانہ سکے۔ دس ت88اریخ ک88و ب88وقت ش88ام وہ روانہ

دانہ88وں نے۱۱ہ88وئے۔ مس88قط میں داس کم88رے کوگ88ئے جو م88ئی ک88و دن نکلے پہنچے اوردانہوں نے نوکر ک8وحکم دی8ا۔ کہ کس8ی س8ے ہم8ارے ریذیڈنسی کے پاس کرایہ پر لیا تھا۔

آانے کا حال نہ کہنا مگرنوکر نے حکم کی تعمیل نہ کی۔ مئی کو ڈاکٹر صبح۱۳واپس دانہ88وں نے بش88پ ص88احب ک88و بیہ88وش پای88ا۔ آائے۔ دان کودیکھ88نے ک88و س88اڑھے س88ات بجے

دان کی طبعیت کسی قدر بحال ہوگئی۔ تھوڑی چاء کے پینے سے دان ک88و تھ88وڑا ش88ور ب88ا پلای88ا۔ ڈاک88ٹر رات کے ریذی88ڈنٹ نے س88مجھا بجھ88ا ک88ر داس دان کے پ8اس رہ88ا۔ بش8پ ص8احب کے ب88دن کی ح88رارت آایا اورتین بجے تک نوبجے

آاہستہ " اے خداوند ۔اے خداوند" کہ88تے رہے۔ اس۱۰۴وقت آاہست درجہ پر تھی۔ وہ مئی ک88ودوپہر کے بع88د س88اڑھے ب88ارہ بجے۱۴کے علاوہ کوئی اورلفظ منہ سے نہ نکلا ۔

وہ بغیر کسی قسم کی تکلیف پائے اپنے نجات دہندہ کے پاس چلے گئے۔داسقفی گرجا میں ایک پیتل کی تختی پر یہ عبارت کندہ ہے: لاہور کے

آاکس88فورڈ کے س88ابق آاپ یونیورس88ٹی ک88الج "ٹ88امس وال88پی ف88رنچ ۔ ڈی ۔ ڈی ۔ داسقفی گرجا کے بانی تھے۔ آائے توخ88دا کی۱۸۵۱فیلو اور ء سے جب وہ ہندوس88تان میں

کلیسیا کی دینی خدمت ک8رتے رہے۔ اول صبروکوش8ش کے س8اتھ ش8مال مغ8ربی ص8وبوںداس علاقہ اورپنجاب میں بحی88ثیت مش88نری ہ88ونے کے اوراس کےبع88د دس ب88رس بحی88ثیت

ء ت88ک رہے۔ بش88پ ص88احب مم88دوح۱۸۸۷ء س88ے ۱۸۷۷کے پہلے بش88پ ہ88ونے کے الصدر نےمسقط واقع ملک میں عرب مسیح کی بادشاہت کا ایک تنہا ش88اہدین بن ک88ر

ء انتقال کیا"۔۱۸۹۱مئی ۱۴بتاریخ

۱۰آاسمانی مقاموں میں ہیں جہاں مقدسین کی ف88وج خ88دا کی حم88د بشپ فرنچ کرتی ہے۔ لیکن ج8و ک8ام وہ پنج88اب۔ ی88و۔ پی ۔ اورص88وبہ س88رحد میں کرگ88ئے وہ کلیس88یاآاگ8رہ ک8ا مش8ن ک8الج ہ88زاروں کے ل8ئے ش8مع ہ88دائت کے لئے ایک غیر ف88انی م8یراث ہے۔ بنارہ88اہے اوربن88ارہے گ88ا۔ڈی88رہ ج88ات کے مش88ن کے ذریعہ انجی88ل ک88ا پیغ88ام ہ88زاروں ک88ٹر مسلمانوں کے کانوں میں سنایا گیا ہے اور ان پر اتم88ام حجت ہوگ88ئی ہے۔ ڈیون88ٹی ک88الجلت اوراس88تقامت ک88ا ب88اعث لاہور سے ایس88ے ہادی88ان دین نکلے ہیں ج88و کلیس88یا کی اش88اعدان ک88ا ع88رب میں دان کی جاودانی یادگار رہیگ88ا اور یی شان گرجا ہوئے ہیں۔ لاہور کا عال جان8ا اورمس8قط میں ف88وت ہون8ا ہندوس8تان اورای8ران کے مبلغین کے ل8ئے تازی8انہ کاک8ام دیت8ا

رہیگا۔ بشپ صاحب سے پہلے ع88رب کی س88رزمین میں ہ88نری م88ارٹن کی ق88بر موج88ود تھی۔ س88یدنا مس88یح کے یہ دون88وں غی88ور س88پاہی ہندوس88تانی کلیس88یا کے ل88ئے نم88ونہ ب88نےآاکس8فورڈ ک88ا علم اوردوس8رے نے کیم8برج رہینگے۔ دونوں عالم اور فاضل تھے۔ ای8ک نے کا علم اپنے منجی کی صلیب پر نچھاورکردی8ا۔ دون8وں نے اہ88ل اس8لام میں انجی8ل جلی8لآاخ88ر دون8وں نے ہندوس8تان میں کی تبلی� کی خاطر اپنی زندگیوں کووقف کردی88ا تھ88ا۔ بلا تبلیغی کام کرنے کے بعد عرب کے مسلمانوں میں نجات ک88ا ج88انفزا پیغ88ام س88ناکر وہیں اپنی جانیں قربان کردیں۔ خدا وہ وقت جلد لائے جب پنجاب کے مسیحی ان مقدسوں کی زندگیوں سے سبق حاصل کرکے اپنے ملک کے باہر افغانستان۔ ای88ران اور ع88رب میں

انجیل جلیل کا نجات بخش پیغام سنائیں۔

Page 34: The Servant's of Web view · 2012-04-28جب پندرہ روز کے مباحثہ کے بعد مزا نے دیکھاکہ اُس ... نے اس تجویز کےساتھ ہی اپنی رضامندی

پادری چارلس ولیم فورمن ڈی۔ ڈیپادری چارلس ولیم فورمن ڈی۔ ڈیCHARLES WILLIAM FORMAN D.D

) کے ش88ہر واش88نگٹن (Kentucky)چ88ارلس ولیم ف88ورمن ص88وبہ کن ٹکی

Washington) آادھ میل باہر آاب88اؤ۱۸۲۱ مارچ ۳ سے داس کے ء کے روز پیدا ہوا۔ آاک88ر انگلس88تان س88ے ام88ریکہ نق88ل۱۶۴۵اج88داد ء میں بش88پ لاڈ کے مظ88الم س88ے تن88گ

آائی آامدی8د کی۔ اور لون8گ دان کی خ8وش مکانی کرگ8ئے تھے۔ یہ8اں کے ڈچ حک8ام نے دان کو ج88اگیر بھی عط88ا کی۔ پس چ88ارلس ولیم کے کے(Long Island)لینڈ میں

آازادی س88ے آازادی کی فضا میں رہ88تے تھے۔ ام88ریکہ کی جن88گ آابا ؤ اجداد ابتدا ہی سے محبت رکھنے کے لئے مشہور تھ88ا اور گردون8واح کے ل8وگ ان ک8و ع8زت اورق8درکی نگ8اہ

دامور اودین داری کی پروا نہیں کرتے تھے۔ سے دیکھتے تھے اگرچہ وہ مذہبی داس کا بڑا بھائی ایک دفعہ کا ذکر ہے کہ جب چارلس ولیم پندرہ سال کا ہوا

ک88وگھر لای88ا۔ پ88ادری مک88ابوئے واش88نگٹن کی(McAboy)اپنے ساتھ پادری مکابوئے داس کے ای88ک اوربھ88ائی نے حق88ارت پرسبٹئرین کلیسیا کا پاسبان تھا۔ اثن88ائے گفتگ88و میں آامیز لہجہ میں سیدنا مسیح کا ذکر کیا۔ چارلس ولیم کو یہ بات بڑی ناگوار معلوم ہ88وئیدا س نے اپ88نے مہم88ان کے کہ ای88ک مہم88ان کے ج88ذبات ک88و ٹھیس لگ88ائی ج88ائے۔جب آاث88ار پ88انے کی بج88ائے رنج اوردکھ لکھ88ا چہ88رے کی ط88رف نظ88ر کی تووہ88اں غص88ہ کے داس نے دل میں خی88ال کی88اکہ یہ ش88خص ض88رور مس88یح س88ے پی88ار کرت88ا ہے۔ اس دیکھ88ا۔ داس نے اس8ی گ8اؤں کے داس کے دل ک8و ب8ڑا مت88اثر کی88ا اور پ8انچ س8ال کے بع88د واقعہ نے گرجا میں بپتسمہ پایا۔ وہ لکھتاہے " میں یہ محسوس کرتاتھاکہ بپتسمہ محض ایمان کا

اق88رار ہی نہیں بلکہ اس ام88ر ک88ا نش88ان ہے کہ ہم نے اپ8نی زن88دگی ک88و س88یدنا مس8یح کیمرضی کے تابع کردیا ہے تاکہ ہم مسیح کے لئے اپنی زندگی کاٹیں"۔

دان دنوں غلام88وں آایا۔ اب اس کے دل میں مسیح کی خدمت کرنے کا خیال داس نے کی خریدوفروخت ہوتی تھی اور فورمن کا خاندان ک88ا بھی غلام رکھت88ا تھ88ا۔ پس داس ک8و اگلے اتوار یہ اشتہار دی8اکہ ج8و غلام اپ8نے مال88ک کی اج8ابت س8ے پڑھن88ا چ88اہے میں گرجا گھر میں پڑھاؤں گا۔ جب وہ وقت مق88رر پ8ر گ8رجے گی88ا ت88و وہ88اں غلام8وں کی بھیڑ کھڑی پائی۔ فورمن رفتہ رفتہ اس نتیجہ پر پہنچا کہ وہ انجیل جلی88ل ک88ا خ88ادم ب88نے۔ پس س8ات س88ال ت88ک وہ س88نٹرل ک88الج کن ٹکی میں اورپرنس88ٹن تھیولوجیک88ل ک8الج میںداس نے یہ فیصلہ کی88اکہ وہ یہیات کا مطالعہ کررہا تھا لم ال پڑھتا رہا۔ جس زمانہ میں وہ علداس کو بار بار آاخری وصیت غیر ممالک میں جاکر انجیل کا واعظ بنےگا۔ مسیح کی آاتی تھی لیکن وہ یہ بھی دیکھت88ا تھ88ا کہ اس حکم کے مط88ابق ک88وئ ش88خص غ88یر ی88ادآایا مسیح کے داس کےدل میں سوال پیدا ہوا کہ مسیحی اقوام کے پاس نہیں جاتا۔ پس حکم پر عمل کیا جائے یا نہیں۔ امریکہ میں بیسیوں اشخاص مسیح کا کام ک88رنے والےدا سنے خیال کیاکہ اگروہ خود ہندوس88تان موجود تھے۔ لیکن امریکہ ہندوستان نہ تھا۔ پس آاس88ان لد نوں میں ہندوستان کا س88فر دان نہ گیا تو وہاں کوئی مسیح کا کام نہیں کریگا۔ آائے۔ اورخان88دان کے ش88رکاء داس نےمص88مم ارادہ کرلی88ا کہ وہ ہندوس88تان نہیں تھ88ا لیکن

ء کے روز جہ88از میں س88وار۱۸۴۷اگس88ت ۱۱کے رونے اورواویلا ک88رنے کے ب88اوجود وہ کلکتہ پہنچ گیا۔آاکر فورمن ڈاکٹر ڈف کا مہمان ہوا۔ اس کا ن88تیجہ۱۸۴۸جنوری ء میں کلکتہ

داس نے یہ ٹھان لی کہ وہ پنجاب میں پہنچ کر مشن سکول ج88اری کریگ88ا جس یہ ہواکہ دان دنوں اس سفر آایا۔ میں تعلیم انگریزی زبان میں ہو۔ وہ کلکتہ سے پنجاب سفر کرتاہوا

ء۱۸۴۸میں چار پانچ ماہ لگتے تھے۔ انگریزوں کی تسخیر پنجاب سے چن88د م88اہ پہلے

Page 35: The Servant's of Web view · 2012-04-28جب پندرہ روز کے مباحثہ کے بعد مزا نے دیکھاکہ اُس ... نے اس تجویز کےساتھ ہی اپنی رضامندی

داس کی بی888وی ء میں ام888ریکن۱۸۳۵میں وہ ل888دھیانہ پہنچ گیاجہ888اں پ888ادری نی888وٹن اورآائے تھے۔ اس ش88ہر میں ای88ک س88ال پہلے پریسبٹیرین مش88ن کے مش88نری ہ88وکر پہلے پہ88ل داس زمانہ میں لدھیانہ سرحدی شہر تھا اورایس88ٹ ان88ڈیا کمپ88نی آایا تھا۔ پادری جان لوری کے مقبوضات اورمہ88اراجہ رنجیت س88نکھ کی س88لطنت کے درمی88ان دری88ائے س88تلج حائ88ل

تھا۔ ان مشنری صاحبان کی یہ خواہش تھی کہ خدا پنجاب کا دروازہ کھولے تاکہدانہ88وں نے وہ اپ88نے منج88ئی ک88ا ف88رحت اف88زا پیغ88ام پنج88اب کے باش88ندوں ک88و س88نائیں۔پس ل88دھیانہ میں رہ88ائش اختی88ار ک88رلی۔ ت88اکہ جب م88وقعہ ملے ت88ووہ لاہ88ور میں جومہ88اراجہ ک88ا

دارالسلطنت تھا جاسکیں۔آای88اکہ لاہ88ور میں ای88ک ای88ک دفعہ مہ88اراجہ رنجیت س88نگھ کے دل میں خی88ال سکول کھولا جائے جہاں پنجابی نوجوان انگریزی زبان کی تعلیم حاصل کرسکیں۔ت88اکہداس ک88و انگریزہمس88ایوں کی جنگی ت88دابیر اورسیاس88ی وہ انگریزی اخبارات اورسائل پڑھ کر دبلا دا س نے پ8ادری ل88وری ک8و دامور کی نسبت اطلاع دیتے رہیں۔اس غ8رض کے واس8طے بھیجا۔ ل8وری نےمہ8اراجہ کی دع8وت قب8ول کی اور مہ88اراجہ نے ای8ک ہ88اتھی اورس88الہ کےآائیں۔ ل88وری نے مہ88اراجہ س88ے ک88ئی ب88ار س88وار بھیجے ت88اکہ ل88وری کوپھل88ور س88ے لاہ88ور لے لب ملاقات کا ش8رف حاص8ل کی88ا لیکن چ8ونکہ ل8وری چاہت88ا تھ88ا کہ اس س8کول میں کت88اداس کو نامنظور کرتا تھا اوردونوں اپنے ارادے کے مقدس کی تعلیم دی جائے اورمہاراجہ لت آاسکی ۔ مہاراجہ نے لوری کوایک گھ88وڑا اورخلع پکے تھے لہذا یہ تجویز عمل میں نہ

فاخرہ اوردوہزار ایک سوروپیہ دے کررخصت کیا۔ پ8ادری نی88وٹن کے چھ بچے تھے۔ س88ب س8ے ب88ڑی ل88ڑکی ک8ا بی88اہ پ8ادری س8ی ڈبلیو فورمن سے ہوا۔ اس سے چھوٹا بیٹا ڈاکٹر جان نیوٹن تھا۔ جس نے سباتوکے کوڑھی بنانے کی بناڈالی۔ اس سے چھ88وٹی ای8ک ل8ڑکی ایملی تھی جس کی ش8ادی س8یالکوٹ

کے س88کاچ مش88ن کے پ88ادری فرگیوس88ن س88ے ہ88وئی۔ چوتھ88ا لڑکاس88ی ۔ بی نی88وٹن تھ88اجوامریکن مشن کا مشنری ہوا۔

آاغ88از میں ج88ونہی ایس88ٹ ان88ڈیا۱۸۴۶سکھوں کی پہلی لڑائی کے بع88د ء کے آاب پ8ر قبض8ہ کی88ا ت8وامریکن مش88ن نے ل88دھیانہ س8ے جالن88دھر ش8ہر کمپنی نے جالندھر دو میں اپنا مناد اور واعظ بھیجے۔ مسٹر پورٹر اورمسٹر گولک ناتھ وہاں گئے۔ پورٹر نے وہ88اں مشن کمپونڈ کے لئے زمین خریدی جوشہر کے نزدیک تھی اورس88رکار نے ہمیش88ہ کیل88ئے

زمین کا معاملہ معاف کردیا۔ پادری گولک ناتھ جالندھر میں متعین کردیا گیا۔ جب انگری88ز وں نے پنج88اب پ88ر قبض88ہ کرلی88ا تومہ88اراجہ دلیپ س88نگھ فتح گ88ڑھداس88تاد تھ88ا۔ داس ک88ا محاف88ظ تھ88ا اوروال88ٹر گ88ائس اس ک88ا بھیج88ا گی88ا۔ یہ88اں ڈاک88ٹر ل88وگن داس نے مس88تقل ط88ورپر مہاراجہ یہاں مسیحی ہوگیا اوربعد میں انگلستان چلا گیا۔ جہاں

رہائش اختیار کرلی۔ ء میں پ88ادری ف88ورمن ل88دھیانہ پہنچ88ا اور۱۸۴۸جیس88ا ذک88ر ہوچک88ا ہے۔ نوم88بر

آاخر تک دونوں ای88ک دوس88رے پادری جان نیوٹن کے ساتھ کام کرنے لگا۔ اس وقت سے کے ساتھی رہے۔ یہ گویا مقدس برنباس اورمقدس پولوس کا ساساتھ تھا۔

آایا پادری فورمن اورنی88وٹن۱۸۴۹ ء میں جونہی پنجاب انگریزوں کے قبضے میں دانہ88وں نے لاہور روانہ کئے گئے تاکہ کالب اوریشوع کی طرح اس سرزمین کا پتہ لگ88ائیں۔ اپنی رپورٹ سالانہ اجلاس میں پیش کی جس کا نتیجہ یہ ہوا کہ یہ دونوں مش88نری لاہ88ور

آاج۲۱بھیجے گئے۔ وہ دانہ88وں نے دس دن میں طے کی88ا ج8و آائے۔یہ س88فر نوم8بر ک8و لاہ88ور دانہ8وں نے لاہ88ور کے دان کے پ8اس روپیہ کم تھ88ا پس ک8ل چن8د گھنٹ8وں میں طے ہوت8اہے۔

روپے۴۲۳۸انگریز مسیحیوں کے ن88ام ای88ک گش88تی چھ88ٹی لکھی جس کے ج88واب میں لن بھ88اٹی جم8ع ہوگ88ئے اورس8کول اس8ی س8ال ش8روع کردی88ا گی88ا۔ یہ س8کول پہلے پہ8ل ب8یرو دروازہ شروع کیا گیا ۔ پ88ادری نی88وٹن مہ88اراجہ کے وزی88ر راجہ س88چیت س88نگھ کی ح88ویلی

Page 36: The Servant's of Web view · 2012-04-28جب پندرہ روز کے مباحثہ کے بعد مزا نے دیکھاکہ اُس ... نے اس تجویز کےساتھ ہی اپنی رضامندی

میں رہ88تے تھے جوہ88یرا من88ڈی میں تھی۔ اس گھ88ر میں وہ ای88ک س88ال کے ق88ریب رہے۔آای88ا۔ پس ای8ک اور گھرک88رایہ پ88ر لی88ا لیکن یہ گھر صحت کے لحاظ سے ان ک88و پس8ند نہ گیا جومہاراجہ رنجیت سنگھ نے اپنے فرانسیسی اوراطالوی جرنیلوں کے لئے بنوای88ا تھ88ا ۔دپرانی ق88بر تھی جس پرای88ک ب88ڑا گنب88د تھ88ا۔ اس ق88بر کے اس کے اح88اطہ کے ان88در ای88ک لت آاٹھ مح8888راب دارکم888رے تھے۔ یہ مح888رابیں بن888د کی گ888ئیں اوران میں خش888 چ888وگرد

اورکھڑکیاں وغیرہ لگادی گئیں۔ ان کمروں میں پادری فورمن نے رہائش اختیار کی۔Henryان دن ہ88888نری لارنس اورج8888ان لارنس Lawrence & John

Lawrenceاور رابرٹ منٹگمری (Robert Montgomeryوڈ ڈ میکل Donald ڈانل

McLeod) ہربرٹ ایڈورڈHerbert Edwardsل ٹیلر انRenyell Taylor رین جابJohn Nicholsonنکلسن ام پنج دا خوف حک ت اورخ دا پرس جیسے دیندار خ

دانہوں نے نیوٹن اورفورمن کا ب8ڑے تپ88اک س88ے خیرمق88دم کی88ا۔ وہ ج88انتے میں رہتے تھے ۔ تھے کہ پنجاب کے باشندوں کومذہبی تعلیم اوربائبل کی سب سے زی88ادہ ض88رورت ہے۔ لاہور کے انگریزوں نے بڑی فراخ88دلی س8ے مش8ن کے ک8ام کیل88ئے چن8دہ دی8ا۔ پ8انچ س88ال

کے اندر اندر زمین خریدی گئی اورسکول اورگھر وغیرہ تعمیر کرلئے گئے۔ ء میں س88کول کی ابت88داہوئی اوراس میں تین طلب88اء داخ88ل ہ88وئے۔۱۸۵۰جنوری

دس روز کے بع88د طلب88ا کی تع88داد س88ات ت88ک پہنچ گ88ئی۔ ان س88ات لڑک88وں ک88و پ88ادری فورمین ساڑھے چ8ار گھن8ٹے اورپ88ادری نی8وٹن ڈھ8ائی گھن88ٹے پڑھ8اتے تھے۔ یہ وہ زم8انہ تھ88ا جب لاہ88ور کے ل88ڑکے س88کول میں پڑھن88ا نہیں چ88اہتے تھے۔ وال88دین ک88ا خی88ال تھ88اکہ وہداس نے طلب88اء کووظ8ائف دئ8یے لڑکوں کوس88کول بھیج ک88ر ف88ورمن پ8ر احس8ان ک88ررہے ہیں۔ تاکہ وہ سکول میں پڑھیں۔ غرض اس کے سامنے بیسیوں مشکلیں حائل تھیں لیکن اسداس نے ش88ہر کے مختل88ف حص88وں میں رفتہ لد خدا نے ہمت نہ ہاری۔ نتیجہ یہ ہوا کہ مردان میں تعلیم حاص88ل رفتہ ای88ک درجن س88ے زی88ادہ ب88رانچ س88کول کھ88ول دی88ئے ت88اکہ بچے

کریں۔ اس نے مزدوروں کے لئے ایک ن88ائٹ س88کول کھولات88اکہ وہ ل88وگ ج88ودن کے وقتمزدوری کرنے کی وجہ سے نہیں پڑھ سکتے رات کو پڑھاکریں۔

ء میں ایس88ی ش888دت کی گ888رمی پ888ڑی کہ الام888ان ۔ لاہ888ور کے گ888ورے۱۸۵۰دان کے سپاہیوں کا دسواں حصہ گ88رمی کی وجہ س88ے لقمہ اج88ل ہوگی88ا۔ پ88ادری نی88وٹن اور بیوی بچے اور پادری فورمن کئی دفعہ بیمار ہوگئے۔ لاہور ک88ا س88ول س88رجن پ88ادری ف88ورمنداس کے بیوی بچوں کواپنے گھر کواپنے گھر لے گیا اورسرہنری لارنس نے پادری نیوٹن اور

رکھا۔داس کی بی8وی س8خت بیم8ار ہوگ8ئے تھے لہ88ذا وہ س8ولہ چ8ونکہ پ8ادری نی8وٹن اور

ء میں امریکہ رخصت پر چلے گئے اب پادری فورمن اکیلے رہ گئے۱۸۵۰سال کے بعد داس88کے بع88د گھنٹ88وں لوگ88وں س88ے ۔ وہ پانچ گھنٹے سکول پڑھاتے اورس88کول س88ے پہلے اور

ہوگ88ئی۵۷بحث مب88احثہ ک88رتے رہ88تے تھے۔ س88کول کے طلب88اء کی تع88داد تین م88اہ میں تھی۔ مسٹر گوروداس مترا جوایک لائق بنگالی عیس88ائی تھے اس س88کول کے ہی88ڈ ماس88ٹر

ء میں رنگ محل خری88دا گی88ا اورمش88ن س88کول وہ88اں منتق88ل کردی88ا گی88ا۔۱۸۵۶مقرر ہوئے۔ ء میں سکول کے طلباکی تعداد ساڑھے سات سوتھی۔ فورمن کہتا تھا کہ مش88ن۱۸۵۶

سکول اورکالج انجیل کی اشاعت کے وسیلے ہیں کیونکہ ان اداروں کے طلبا اورطالب88اتگھروں میں جاکر اپنے والدین اوربھائیوں بہنوں کوانجیل کے پیغام کی خبر سناتے تھے۔ جب پنجاب کے حک88ام نے دیکھ88ا کہ ف88ورمن کوس88کول چلانے میں کامی88ابیدان حاصل ہورہی ہے توگجرات اورگجرانوالہ کے ڈپٹی کمش8نروں نے درخواس8ت کی کہ وہ جگھوں کے مدرسوں کی بھی نگرانی کرے۔ فورمن نے اس تج88ویز کوخوش8ی س88ےمنظور کیا۔ ایک دفعہ جب وہ منادی کرتا ہ88وا روالپن88ڈی نک88ل گی88ا توہ88اں کے ڈپ88ٹی کمش88نر نےداس کی زیرنگ88رانی کردئ88یے۔ گوی88ا وہ پنج88اب کے تعلیمی داس شہر کے تین س88کول بھی

محکمہ کا پہلا ڈائرکٹر تھا۔

Page 37: The Servant's of Web view · 2012-04-28جب پندرہ روز کے مباحثہ کے بعد مزا نے دیکھاکہ اُس ... نے اس تجویز کےساتھ ہی اپنی رضامندی

س88ال ت88ک تعلیمی ک88ام کی88ا لیکن اس کی خوش88ی۴۵ف88ورمن نے لاہ88ور میں انجی88ل کی اش88اعت میں تھی۔ وہ روزانہ انجی88ل کی منای88د کی88ا کرت88ا تھااورلوہ88اری دروازہ، دہلی دروازہ، چوک جھنڈا، رن88گ مح88ل ، ہ88یرا من88ڈی میں اورش88ارع ع88ام پ88ر کھ88ڑے ہ88وکر لوگوں کو نجات کا پیغام روزمرہ بلاناغہ سناتا تھا۔ جب وہ تھک ک8ر چورہوجات8ا توانجی8لداس کو ت8ازگی مل8تی تھی۔ چن8انچہ جب دن بھ88ر ک88ا ک8ام ک8رکے وہ کا پیغام سنانے میں تھک جاتا توشام کو شہر کی کسی طرف نکل جاتا اورمنادی کرکے تازہ دم ہوکر خ88وشداس کے طلبا بڑے عہ88دوں پ8ر م8امور ہ88وئے ت8ووہ آاتا۔ مابعد کے ایام میں جب وخرم واپس منادی کے بعدباہر سے بینچ اٹھاکر اندررکھنے میں فورمن کی مدد کرن88ا فخ88ر س88مجھتے

تھے۔ س88کول اورمن88ادی کے ک88ام کے علاوہ ش88ہر کے گلی کوچ88وں میں ٹ88ریکٹ ۔دان س88ے ددک88انوں پ88ر بیٹھ جات88ا اور ہینڈ بل اورکتابیں تقسیم کیا کرتا تھا۔ وہ دکانداروں کی داس نے دہلی م88ذہبی اوردی88نی مس88ائل پ88ر ب88ات چیت ش88روع کردیت88ا تھ88ا۔ ش88ہر کے ان88در داس نے عورت8وں کے دروازے کے نزدیک ایک شفاخانہ بھی اسی غرض کے لئے کھ88ولا۔

لئے بھی ایک شفا خانہ کھول دیا۔ فورمن کی منادی کرنے اس قدر شوق بلکہ جنون تھا کہ بعض اوقات وہ ہردوار تک اور روالپنڈی تک منادی کرتا ہوا نکل جاتا تھا۔ لاہور کے ض88لع کے مختل88ف گ88اؤںداس نے کئی بار دورہ کی88ا ت8اکہ انجی88ل ک88ا پیغ88ام لوگ88وں ک88و س88نائے۔ف88ورمن اورشہروں میں داس کے الف88اظ دان کی ب8اتوں میں ت8اثیر تھی کی8ونکہ فصیح البیان شخص نہیں تھا لیکن

داس کے دلی جذبات کے ترجمان ہوتے تھے۔داس کی من8ادی کوس88نتے تھے کی88ونکہ وہ اا خاموش8ی اورس8کون س8ے لوگ عمومداس ک88و "باب88ا ف88ورمن" کی ع88زت ک88رتے تھے۔ لیکن بعض اوق88ات غن88ڈے ش88ور مچ88اتے۔ داس ک8ا مض88حکہ اڑاتے تھے۔ ایس8ے موقع88وں پ8ر ف88ورمن بےع88زت ک8رتے اورگالی8اں دے ک8ر

آاتا جس سے عوام الناس کے دلوں پر بڑا اثر دان سے پیش نہایت حلیمی اورانکساری سے ہوتا تھا۔

اکبری دروازہ کے پ8اس کش8میری مس8جد میں ای8ک مول8وی مس8لمان نوجوان8وںداکس88ایا کرت88ا تھ88ا کہ پ88ادری ف88ورمن پ88ر اعتراض88وں کی بوچھ88اڑ دان کو آان پڑھاتا تھا اور کو قر ک88ریں۔ جہ88اں ف88ورمن جات88ا یہ ج88وان وہ88اں ض88رور پہنچ88تے ش88ور مچ88اتے اورف88ورمن کوخ88واہدان کے ہم88راہ جات88ا لیکن ف88ورمن لدق کی88ا ک88رتے تھے۔ بعض اوق88ات مول88وی خ88ود مخ88واہ دان کے اعتراضوں کے ج88واب دیت88ا تھ88ا۔ دان کی گالیاں سہتا اور نہایت خندہ پیشانی سے وہ بعض اوقات مزاق کرکے بات ٹال دیت88ا اوراپ8نی ڈاڑھی پ8ر ہ88اتھ پھ88یر کرکہت8ا "دیکھ88و ۔آاک88ر مجھ س88ے بحث کرن88ا"۔ جوان! جب تمہاری ٹھوڑی پر میری ط88رح ب8ال ہ88ونگے تب ایک مسلمان فقیر کا دستور تھا کہ ڈاکٹر فورمن کوبازاری من88ادی کے وقت ہمیش88ہ تن88گداس کے دفن ہ88ونے کے وقت ق8بر پ8ر س8رجھکائے کرتا تھ8ا۔ یہ فق8یر مابع8د کے زم8انہ میں

نہایت ادب سے کھڑا دیکھا گیا۔داس کے پیچھے ہولی88تے جب کبھی فورمن منادی کرنے شہر کو جات88ا ت88ولڑکے داس کے ک88وٹ داس کے پیچھے دوڑتے۔ بعض اور"بابا فورمن" ، "بابافورمن" چلا چلا کر کوپکڑلیتے اورٹریکٹ مانگتے اورخاص کر رنگین تصویروں کےلئے ضدکیا کرتے تھے۔

اگ88رچہ پ88ادری ف88ورمن نے خ88ودبہت کم ٹ88ریکٹ لکھے ت88اہم بہت کم مش88نریداس88کا یہ معم88ول تھ88ا ایسے ہونگے جنہوں نے ایسی کثرت سے ٹ8ریکٹ تی88ارکئے ہ88ونگے۔ داس کے خی88ال میں دان مقام88ات پ88ر نش88ان لگادیت88ا ج88و دتب اوررسائل ک88وپڑھ ک88ر کہ دینی کدان کا دمنشی کی مدد سے ٹریکٹ کے قابل ہوتے اور نوجوان مسیحیوں کوکہتاکہ کسی داس ک8و وہ خ88ود دیکھت88ا اور ہ88زاروں کی اردو میں ترجمہ ک88ریں۔ جب ت88رجمہ تیارہوجات8ا ت88و تع88داد میں چھپوانےکےلئےدےدیت88ا بائب88ل سوس88ائٹی اورٹ88ریکٹ سوس88ائٹی اس کی ہمیش88ہ

لن منت رہیں گی۔ تک مرہو

Page 38: The Servant's of Web view · 2012-04-28جب پندرہ روز کے مباحثہ کے بعد مزا نے دیکھاکہ اُس ... نے اس تجویز کےساتھ ہی اپنی رضامندی

ء میں ام88ریکن مش88ن ک88ا س88الانہ اجلاس ہ88وا ۔ مختل88ف مقام88ات س88ے۱۸۵۵آائے۔ س8الانہ اجلاس کے بع88د س8ب ش8ام ک8و ب8ازاری من8ادی کے ل8ئے گ8ئے۔ ان مش8نری دن88وں میں جب مش88نری س88الانہ جلس88وں کےل88ئے ج88اتے ت88و راہ میں مختل88ف گ88اؤں میں

منادی کرتے۔ انجیل کا پیغام دیتے اورکتابیں تقسیم کئے جایا کرتے تھے۔ ء کی ابتدا میں پادری نیوٹن لدھیانہ کے ض88لع کے مختل88ف گ88اؤں میں۱۸۵۶

انجیل کا جانفزا پیغام دیتا گیا۔پھر وہ لاہور گیا اوراپ88نے خان88دان کومس88ز ف88ورمن کے پ88اس کوساتھRev. Lowenthallاورپادری لونٹال Rev.Barnes چھوڑ کر اورپادری بارنس

دان نوجوان مش88نریوں ک88وتبلیغی ک88ام ک88رنے ک88ا لے کر اردگرد کے گاؤں میں چلا گیا تاکہ دپرانی مس88جد میں رہ88تے تھے۔ اس زم88انہ میں لاہ88ور لان دنوں ایک سبق دے۔پادری فورمن شہر کے مش8رق کی ج88انب کھن88ڈرات پ8ڑے تھے جن میں س8ے چن88د پ8ادری ف88ورمن نےدان کھن88ڈرات میں س88ے ای88ک تھی۔ جب ریل88وے نے یہ زمین خرید ل88ئے تھے۔ یہ مس88جد مش88ن س88ے مبل�8 س8ترہ ہ88زار روپیہ کے ع88وض خری88دلی۔ تومش88ن نے موج88ودہ مش8ن اح88اطہ

خریدلیا۔لان دن88وں مش88نری اس سال پادری نیوٹن سباتوسے جوالامکھی کے میلہ پر گیا۔ میلوں میں جاکر انجیل جلیل کی منادی کی8ا ک8رتے تھے۔ پ8ادری ف88ورمن بھی لاہ8ور س8ے

اس میلہ میں گیا۔لم فس88اد میں دہلی کی فص88یل پ88ر مفس88دوں ک88ا فورمن کہتا تھاکہ جس طرح ایاداتارنے کے لئے اورفساد فروکرنے کے لئے ہزاروں جانیں تلف ہوئیں اورلاکھ88وں روپیہ جھنڈا داتارنے کےلئے اورمسیح کا جھن88ڈا ضائع ہوئے اسی طرح ہندوستان میں شیطان کا جھنڈا

آانا ضروری ہے۔ گاڑنے کے لئے بھی ہزاروں جانوں اورلاکھوں روپوں کا کام

ء میں فورمن نے پ88ادری ج88ان نی88وٹن کی س88ب س88ے ب88ڑی ل88ڑکی۱۸۵۵جولائی م8ارگریٹ کے س8اتھ بی88اہ کی88ا۔ ان ک88ا گھ88ر مہم88ان ن88وازی کے ل88ئے مش88ہورتھا۔ اس وقت

برس کا اوراس کی بیوی بیس برس کی عمر کی تھی۔۳۵فورمین ء میں ک88الج ق88ائم ہ88وا اورف88ورمین نے نہ88ایت س88رگرمی اورج88وش س88ے اس۱۸۶۲

کوشروع کیا۔دان لاہور کے انگریز مسیحی امریکن مشن کوفراخدلی س88ے چن88دہ دی88تے تھے۔

ک8ئی س8ال(Brandreth)کا سالانہ چندہ چاراورپانچ ہزار روپیہ ہوتا تھا۔ مسٹر برین8ڈرتھ تک رنگ محل سکول کے لئے یک صدروپیہ سالانہ دیتا رہ88ا اورجب ک88الج کھلا توی88ک

داس کےلئے بھی دیتا رہا۔ یہ شخص چیف کورٹ کا جج تھا۔ صدروپیہ ماہوار ب88رانچ س88کول اورای88ک۲۰ء میں پادری فورمین کے پاس ایک بڑا سکول ۱۸۶۴

طلب88اپڑھتے تھے۔ اس88ی س88ال گ88ورنمنٹ ک8الج ق88ائم ہ88وا۱۸۰۰نائٹ س88کول تھے جن میں اوراسی سال مشن کالج کھولا گیا۔ ڈاکٹر کے۔سی۔ چیٹرجی۔ پادری ڈبلیو جےموریسین پ88ادری ج88ان نی88وٹن اورپ88ادری س88ی ۔ بی نی88وٹن ک88الج کے ابت88دائی س88الوں میں ک88الج کےآاب وہوا ص8حت کے ل8ئے ب8ڑی مض8ر تھی اورطلب88اء پروفیسر تھے۔ ان دنوں میں لاہور کی

ء میں مش88ن س88کول کے تین۱۸۶۶اک88ثر بیم88اری کی وجہ س88ے غ88یر حاض88ر رہ88تے تھے۔ لڑکے مسیحی ہوگئے۔ لاہور کے باشندوں میں سے یہ پہلے پہل تھے ۔ پ88ادری پی ۔س88یدان میں سے ایک تھا۔ اس پر لاہور شہر میں بڑا شور وغوغا ہ88وا۔ ک88الج کے طلب88اء نے داپل پڑھنا چھوڑ دیا اورکالج میں صرف سات طلباء رہ گئے۔ ہندو، مسلمان ہزاروں کی تع88داد میں مشن احاطہ میں جمع ہوگ88ئے۔ لیکن اس ج88وش وخ88روش کے ب88اوجود پ88ادری ف88ورمندادھ88ر ہج88وم لادھ88ر ذرا نہ گھبرایا بلکہ نہایت اطمینان قلب سے یہ لمبا چ88وڑا ج88وان پ88ادری آاتا جاتا رہا۔ اورہر طرف مسکراتا ہوا نکل جات88ا تھ88ا۔ جس ک88ا ن88تیجہ یہ ہ88واکہ کے درمیان

آاسانی سے فرد ہوگیا۔ جوش وخروش نہایت

Page 39: The Servant's of Web view · 2012-04-28جب پندرہ روز کے مباحثہ کے بعد مزا نے دیکھاکہ اُس ... نے اس تجویز کےساتھ ہی اپنی رضامندی

ف88ورمن کی ص88حت گ88وبہت اچھی تھی لیکن وہ اس ق88در ک88ام کی ت88اب نہدانیس سال کے بعد پہلی دفعہ امریکہ رخصت پرگیا۔ ۱۸۶۷لاسکی۔ ء میں۱۸۶۹ء میں

لک آائی کہ مسٹرہنری جوفورمن کی جگہ کالج کا پرنسپل ہوا تھا بعارضہ ہیضہ راہئی مل خبرداس کے اس وقت س8ات بچے آانے کی تی88اری کی۔ عدم ہوگی8ا ہے۔ پس ف88ورمن نے واپس داس کی بیوی نے ان چاربچوں میں س88ے آایا۔ تھے جن میں سے چار کو وہ امریکہ چھوڑ

ء اپ888نے منج888ئی کے پ888اس چلی گ888ئی۔۱۸۷۸تین ک888وپھر کبھی نہ دیکھ888ا۔ کی888ونکہ وہ آاک8ر ء۱۸۸۲دوسال کے بع8د ف8ورمن نوم8اہ کے ل8ئے دوس8ری دفعہ رخص8ت پرگی88ا اورواپس

داس نے دوسری شادی کرلی۔ میں ء میں موس8م گرم88ا ک8اٹنے کے ل88ئے۱۸۹۴ س88ال ک8ا ہ88وا ت88و وہ ۷۳جب ف88ورمن

آاخری ایام میں بھی پادری ف88ورمن من88ادی کے کسولی گیا۔ وہاں وہ بیمار ہوگیا۔ لیکن ان داس کا خیال تھاکہ چونکہ وہ کمزوری کی وجہ سے بہت نہ چل کام میں منہمک تھا۔ داس میں بیٹھ ک88ر ش88ہر سکیگا۔ وہ کسولی سے لاہور جاتے ہی ایک رکش88ا بنوائیگ8ا ت8اکہ آاخ88ری بیم88اری کے ای88ام میں جب وہ جائے اورہینڈبل اورٹریکٹ تقسیم کی88ا ک88رے۔ اس88ی داس نے اپ8نی کت88اب تی�8 وس8پر عیس8وی کی نظ88ر ث8انی تھ88وڑا بہت چل8نے کے قاب8ل ہ88وا ت88و

شروع کی۔داس کے بیٹ88وں اوربی88ٹیوں ک88و ب88ذریعہ داس کی طبعیت اچان88ک خ88راب ہوگ88ئی ۔

داس کی وفات سے پہلے پہنچ گئے۔ دبلایا گیا۔ اوروہ تار اگس8ت کے دن اپ8نے منج88ئی کے پ8اس چلا۲۷پادری ف88ورمن س8وموار کے روز

گی88ا۔ ۔۔۔۔ف88ورمن ک88و لاہ88ور س88ے ب88ڑی محبت تھی۔ وہ کہ88ا کرت88ا تھ88ا مجھے لاہ88ور کی خاک سے بھی محبت ہے۔ کاش کہ میرا بدن اس88ی خ88اک کے س88پرد ہ88و۔ پس اس کی

بجے بعدازدوپہر لاہورلائی گئي۔ لاہور کےاسٹیش88ن۳لاش کسولی سے جمعرات کے روز داس ک8و کن88دھوں پ8ر اٹھ88ا ک8ر مش88ن اح88اطہ میں لے پر ہزاروں کا اجتماع تھا۔ وہ88اں س88ے

آائے۔ گرجا گھر میں جنازہ کی نماز پ88ڑھی گ88ئی اورمرح88وم کی یادگ88ار میں چن88د تقری88ریںآانس88و ٹپ88ک آانکھوں سے ہوئیں۔ہزاروں ہندو،مسلمان، بوڑھے اورجوان حاضر تھے جن کی داس کی لاش کو کندھوں پراٹھ88اکر قبرس88تان پہنچای88ا۔ رہے تھے۔ ہندوؤں اورمسلمانوں نے لاہور کے غیر مسیحیوں نے بڑے زور سے درخواست کی کہ لاش شہر کے ب88ازاروں میںداس بات کی گواہ تھی کہ چارلس ولیم ف88ورمن سے ہوکر قبرستان جائے۔ ہزاروں کی ہجوم

زندگی بھر اپنے منجئی کا وفادار خادم رہاہے۔آای88ا تھ88ا ت88ووہ اجن88بیوں کے درمی88ان ای88ک پینت88الیس س88ال پہلے جب ف88ورمن لاہورلز رہ88ائش اورم88ذہب س88ے ل88وگ ن88اواقف تھے ۔ نہ ک88وئی اجن88بی تھ88ا۔ جس کی زب88ان، ط88رداس کی وف88ات کے وقت ای88ک مس88یحی کلیس88یا تھی نہ ک88وئی مش88ن س88کول تھ88ا لیکن داس کے ہزاروں طلبا زبردست کلیسیا قائم تھی۔ مشن سکول، کالج اورشفا خانے تھے اور

پنجاب بھر میں تھے۔ ف88ورمن ک88الج کی طفی88ل ہ88زاروں اش88خاص تعلیم پ88اگئے۔ پنج88اب کے مختل88فداس کی بے ری8ا آاہ اوراصحاب پادری ف88ورمن کے ش8اگرد تھے ج8و محکمہ جات کے سربر زندگی سےمتاثرہوئے ۔ ہزاروں نے انجیل جلیل کا ج88انفزا پیغ88ام س88نا۔ مش88کل س88ے ک88وئی سفید پوش تعلیم یافتہ شخص ایسا ہوگا جس س88ے ف88ورمن واق88ف نہ تھ88ا۔ راہ میں جب وہداس کے ک8ام ک8اج کسی سے ملتا توملاق88ات کے ل8ئے ہمیش8ہ ٹھہ88ر جات8ا اورہرای8ک س8ے خاندان وغیرہ کی نسبت سوال کرتا۔اس زمانہ میں وہی ایک ش88خص تھ88ا جس نے س88بداس ک88ا یہی جی سے زیادہ پنجاب کوسدھارا تھا۔ جو ش88خص ف88ورمن کوای88ک دفعہ لیت88ا داس کی س88فید داس کودوبارہ ملے۔ وہ قدمیں چھ فٹ سے زیادہ لمبا اورچوڑا تھ88ا۔ کرتاکہ آانکھیں اورکش88ادہ پیش88انی نہ88ایت داس کی نیکی داڑھی چھاتی س88ے نیچے لٹک8تی تھی۔ داس کی یادگ88ار میں لاہ88وری دروازہ کے نزدی88ک جہ88اں وہ انجی88ل جلی88ل خوش نم88ا تھی۔

کی منادی کیا کرتا تھا فورمن چیپل بنوایا گیا۔

Page 40: The Servant's of Web view · 2012-04-28جب پندرہ روز کے مباحثہ کے بعد مزا نے دیکھاکہ اُس ... نے اس تجویز کےساتھ ہی اپنی رضامندی

پادری رابرٹ کلارکپادری رابرٹ کلارکREV. ROBERT CLARKREV. ROBERT CLARK

1825-1900

داس(Henry Clark)پادری رابرٹ کلارک پادری ہنری کلارک کا بیٹ8ا تھ88ا۔ ء۱۸۲۵ج88ولائی ۴کی ماں انگلستان کے ایک قدیم اورمعزز خاندان کی ل88ڑکی تھی۔ وہ

داس کے چار بھائی اورتین بہنیں تھیں۔(Harmston)کے روز ہارمسٹن میں پیدا ہوا۔ داس رابرٹ لڑکپن ہی سے تمام خاندان میں ہوشیار اورذہین خیال کیا جاتا تھا۔ داس کوکھیلوں کا بڑا شوق تھ88ا۔ ل88ڑکپن ہی س88ے وہ خ88دا کی صحت بہت اچھی تھی اورداس کومشنری بن88نے ک88ا ک88وئی ش88وق نہیں تھ88ا۔ چن88انچہ کے خوف میں بڑھتا گیا۔ لیکن ای88ک دفعہ جب وہ لڑک88ا ہی تھ88ا وہ اپ88نے وال88دین کے س88اتھ س88ی ۔ ایم۔ ایس کے ای88کداس کے باپ نے اپنی بیوی کو کہا کہ اگرمیرے بیٹے آارہا تھا۔ راہ میں جلسہ سے واپس مشنری خدمت کرنا چاہیں تومیں خوشی سے سب کو اج8ازت دے دونگ8ا۔راب8رٹ نے یہدان بیٹ88وں میں س88ے نہیں ہوگ88ا کی88ونکہ نہ ت88ومیں قس88یس بنن88ا س88ن ک88ر ج88واب دی88اکہ میں

چاہتاہوں اورنہ مشنری۔داس کے وال88دین نے داس کو تجارت کرنے کا شوق ہوا۔ جب رابرٹ جوان ہوا تو

ء میں واپس انگلس88تان۱۸۴۲داس کو جرمنی بھیجاتاکہ تجارت کی تعلیم حاصل کرے۔ ایک بڑے تاجر کے ہاں ملازم ہوگیا۔ اورنہ88ایت کامی88ابی س88ے(Liverpool)آایا تولورپول

داس ک88و خ88دا کی ن88زدیکی زي88ادہ حاص88ل ہ88وتی ہوگ88ئی ک88ام چلا ت88ا رہ88ا۔ انہی دن88وں میں داس نے داس کی نصب العین ہوگئی۔ اس ق88ربت اوررف88اقت کی وجہ س88ے اورخدا کی رضا داس داس کے والدین نے یہ فیصلہ کیا کہ وہ تجارت کوچھوڑ کر خدا کا کام کریگا۔ پس

ء میں ٹرن88ٹی ک88الج۱۸۴۷ک88و کیم88برج یونیورس88ٹی میں تحص88یل علم کے ل88ئے بھیج88ا۔ وہ داس نے بی۔ اے پ888اس کی888ا اورفہرس888ت میں وہ۱۸۵۰کیم888برج میں داخ888ل ہوگی888ا ء میں

تھا۔ (Wrangler)اٹھائیسواں " رینگلر"داس نے والدین کولکھا کہ میں مش88نری بنن88ا چاہت88اہوں۔ جب۱۸۵۰اپریل ء میں

داس نے س88ی ۔ ایم۔ ایس کے س88اتھ خ88ط وکت88ابت ش88روع دانہ88وں نے اج88ازت دے دی ت88و کردی۔ ان دنوں انگریز وں نے پنجاب پر نیا نیا قبضہ جمایا تھا اورمسیح کی انجی88ل کے س8پاہیوں کی یہ88اں س8خت ض8رورت تھی پس چ8رچ مش8نری سوس8ائٹی نے راب8رٹ کلارک

داس کی(Rev.Thomas Henry Fitzpatrick)اورپادری ٹامس ہنری فٹز پیٹرک اور بیوی کو پنج88اب کے پہلے مش88نری مق88رر کی88ا۔روانہ ہ88ونے س88ے پہلے ال88وادعی جلس8ے پ8ر

دان کو ہ88دایات دیں۔ وہ ء کوہندوس88تان کے ل88ئے ب88راہ راس۱۸۵۱ اگس88ت ۲۹ڈاکٹر فینڈر ء کو کلکتہ پہنچ88ا۔ اوردوہزارمی88ل کے ق88ریب کش88تیوں،۱۸۵۲ جنوری ۴امید روانہ ہوا اور

ڈولیوں، بیل گاڑیوں میں سفر کرتا ہوا اپریل میں امرت سر پہنچ گیا۔۲

لد حکومت میں برطانوی مقبوضات کی س8رحد لودھی8انہ تھی۔ سکھوں کے عہ ء سے اس شہر میں امریکن پرسبٹئیرئین مشن کے مشنری رہ88ائش پ8ذیر تھے۔ جب۱۸۳۶ ء میں پنج88اب فتح ہ88وا ت88و پ88ادری نی88وٹن اورپ88ادری ف88ورمن پ88ادری گول88گ ن88اتھ کے۱۸۴۹

دانہوں نے پنجاب میں مشنری کام شروع کیا۔ ساتھ پنجاب میں داخل ہوئے اور پنجاب کےبعض انگریز حاکم چاہتے تھے کہ چرچ مش8نری سوس8ائٹي پنج88اب میں انجیل جلیل کا پیغام س88نانے کےل88ئے مش88نری روانہ ک88رے۔لیکن بعض حک88ام ایس88ے

Page 41: The Servant's of Web view · 2012-04-28جب پندرہ روز کے مباحثہ کے بعد مزا نے دیکھاکہ اُس ... نے اس تجویز کےساتھ ہی اپنی رضامندی

بھی تھے جوکہتے تھے کہ ایسا کرنا خطرے سے خ88الی نہیں ہے اور س88لطنت کے قی88امآائے۔ لیکن دین88دار داس مل88ک میں کس88ی مش88نری ک88ا ق88دم نہ کیل88ئے یہی بہ88تر ہے کہ دانہوں نے سی ۔ ایم۔ ایس سے درخواس88ت کی کہ آائی اور دحکام کی رائے غالب دوربین اود کسی مش88نری کوبھیج88ا ج88ائے۔پرس88بٹیرئین مش88نریوں نے بھی دع88وت دی۔ کہ س88ی۔ ایم۔دان کے ہمخدمت ہوں ایک صاحب نے دریا دلی س88ے اس ایس کے مشنری پنجاب میں

ء ت8ک پنج88اب میں پہنچ ج8ائیں۔ پ8ادری۱۸۵۲ش8رط پ8ر روپیہ دی8اکہ مش8نری یکم م8ارچ نیوٹن نے بڑی فی8اض دلی س8ے اس ش8رط کی اطلاع س8ی ۔ ایم ۔ ایس ک8و دی اورلکھ8ا

کہ پنجاب میں مشنری روانہ کرنے میں دیر نہ کریں۔داس کی بی888وی نے جب راب888رٹ کلارک امرتس888ر پہنچ888ا توپ888ادری فٹزپی888ٹرک اور

Henry Lawrence))جوامرتسر میں پہلے مقیم تھے( اورہنری لارنس اور جان لارنس

& John Lawrence)یی تھے( اس ک88ا ب88ڑے تپ88اک س88ے لم اعل دحکا )جوپنجاب کے خیر مقدم کیا۔

ان دنوں میں امرتسر میں کوئی ایسا گھر نہ تھا جس میں یورپین رہ س88کے۔رام ب8اغ میں ای8ک چھوٹ8ا گھ88ر تھ88ا جومہ88اراجہ رنجیت س8نگھ نے بنوای88ا تھ88ا اس میں راب8رٹ کلارک نے س88کونت اختی88ار کی۔ پنج88اب کی م88ذہبی ت88اریخ میں یہ گھ88ر ای88ک دائمی یادگار رہیگا کیونکہ اسی گھ88ر میں راب88رٹ کلارک نے پنج88اب مش8ن کے متعل88ق تج88اویز سوچیں۔اس کے ارد گرد وہ لوگ بستے تھے جن کی زبان، طری88ق معاش88رت س88ے اورجنلر حاض88رہ میں پردیس88یوں کے ل88ئے زب88ان کی تحص88یل آاش88انہ تھ88ا۔ دو کے مذاہب سے وہ نا

داس زمانہ میں یہ چیزیں موجود نہ تھیں۔ کے لئے قواعد اورلغات ہیں لیکن پنج88اب کے مس88یحیوں نے مش88نریوں کی ب88ڑی م88دد کی۔انگری88ز مس88یحیوں نے فراخ88دلی س88ے چن88دہ دی88ا اورعم88ارتیں کھ88ڑی ک88ردیں۔ ہندوس88تانی مس88یحی مش88نریوں کےدان میں سے ایک پادری عم88اد ال88دین تھے اوردوس88رے تبلیغی کام میں ہمخدمت ہوگئے۔

داؤد سنگھ تھے۔ داؤد سنگھ پہلا سکھ تھا جس نے مسیحی دین اختیار کیا۔ وہ ای88کداس نے ایس ۔ پی ۔ جی کے مشنریوں فقیر تھاجوپھر تا پھرتا کانپور چلا گیا تھا اوروہاں سے انجیل جلیل کا پیغام سن کر مسٹر پرکنس کے ہاتھوں بپتسمہ پایا تھا۔ ک88انپور وال88وںداس ک88ورابرٹ کلارک ک88ودے دی88ا ت88اکہ وہ اپ88نے ہم وطن88وں کوانجی88ل ک88ا نے خوش88ی س8ے جانفزا پیغام سنائے۔ ایک اورداؤد سنگھ تھ88ا جوہندوس88تان ک88ا رہ88نے والا تھ88ا ، یہ ش8خص

داس نے بن88ارس میں س88تمبر ء۱۸۵۰انگریزوں کے خلاف مہاراجہ کی ف88وج میں لڑت8ا رہ88ا۔ میں بپتسمہ پایا۔ یہ تینوں ہندوستانی کلارک کے مددگار تھے۔

ء میں راب88رٹ کلارک نے ام88ر تس88ر ش88ہر میں ای88ک س88کول کھ88ولا۱۸۵۲اپری88ل جس میں پہلے دن پچ88اس ط88الب علم داخ88ل ہوگ88ئے۔ ان طلب88ا میں پنج88ابی ، افغ88ان، ہندوستانی۔ کشمیری ، ہن88دو، س8کھ اورمس8لمان تھے۔ طلب88اء کی تع88داد روز ب8روز بڑھ8تیلب مق88دس کی تعلیم دی ج8اتی تھی۔ ان گئی۔س8کول ش8روع ہ88ونے س8ے پہلے روزانہ کت8ا

طلباء کے ذریعہ انجیل جلیل کا پیغام امرتسر کے باشندوں میں پھیلنے لگا۔ ء کے روز امرتس88ر کے ب88ازار میں پہلی دفعہ انجی88ل ک88ا نج88ات۱۸۵۲اکتوبر ۲۰

ء میں ش88ہر کی فص88یل کے۱۸۵۲بخش پیغام رابرٹ کلارک نے پنجابی زبان میں س88نایا باہر ایک بڑا قطعہ بنج88ر زمین ک8ا نہ8ایت کم قیمت پ8ر خری8دا گی8ا جہ8اں روز روش8ن میں لوگ ڈاکوؤں کے خوف کے مارے نہیں جاتے تھے۔ وہاں گھر بنائے گئے اورباغ لگائے

ء کے ش888روع میں اس قطعہ زمین میں راب888رٹ کلارک نے بڑک888ا مش888ہور۱۸۵۳گ888ئے اور آارچ ڈیکن کے احاطہ میں کھڑا ہے۔ آاج تک امرتسر کے درخت لگایاجو

امرتسر کو مرکزی مقام بناکر مش88نری اص88حاب ارد گ88رد کے ش88ہروں ، قص88بوں اورگاؤں میں )جودریائے ستلج اورپشاور کے درمیان واقع ہیں( دورہ کرکے انجیل جلیل ک88ادتب ک88وفروخت پیغام لوگوں کو سنانے لگے۔وہ اناجیل کو تقسیم کرتے اور دیگر مذہبی ک

کرتے تھے۔

Page 42: The Servant's of Web view · 2012-04-28جب پندرہ روز کے مباحثہ کے بعد مزا نے دیکھاکہ اُس ... نے اس تجویز کےساتھ ہی اپنی رضامندی

پہلا شخص جوامرتس8ر میں مس8یحی ہ8وا ای8ک س8کھ گی8انی تھ8ا جس ک8ا ن8امداس کا نام شمعون رکھا۱۸۵۳جولائی ۳کیسر سنگھ تھا۔ داس نے بپتسمہ پایا۔ ء کےروز

دا س88نے اپ8نے گھ88ر ب88ار، ک88ام گیا ۔ وہ امرتسر کے نزدیک ای88ک گ8وردوارہ ک8ا گی88انی تھ88ا۔ وغیرہ کومسیح کی خاطر چھوڑدی88ا۔ ان دن88وں میں نہ ک88وئی عیس88ائیوں ک88ا گرج88ا تھ88ا اورنہ عیسائی جماعت تھی۔ وہ تمام پنجاب میں اکیلا ہندوستانی عیسائی تھ88ا۔ اس کے بع88د اسکول کے طلباء عیسائی ہونے شروع ہوئے۔ ایک م8اہ کے بع88د ای8ک ب8رہمن ط88الب علم عیسائی ہوگیا۔ ایک اورماہ کے بعد ایک سکھ اور ایک ہن88دوطالب علم مس88یحی کلیس88یا میں ش88ریک ہوگ88ئے۔ س88ال کے ختم ہ88ونے پ88ر مول88وی عزی88ز اللہ بی88گ عیس88ائی ہوگی88ا۔ یہلظ لن دہلی کے اتالیق کا بیٹا تھا۔ پندرہ برس کی عمر میں وہ حاف88 شخص مغل تھا اورشاہایہی8ات ک8ا ع8الم تھ88ا۔وہ آان تھا اوراس وقت وہ ص8رف تیس س8ال ک8ا تھ8الیکن اس8لامی ال قرآای88ا تھ88ا۔ اوراعتراض88ات ک88رنے کی پ88ادری فٹزپی88ٹرک کوزب88ان س88کھانے کے ل88ئے امرتس88ر داس کے دل میں گھ88ر لب مقدس کا مطالعہ ک88رنے لگ88ا لیکن مس88یحی تعلیم نے خاطرکتا کرلیا۔ تثیلث فی التوحید کا مسئلہ نہ س88مجھنے کی وجہ س88ے وہ دی88ر ت88ک مس88لمان رہ88اآاخرخدا کی مرضی کو مقدم جان کر وہ مسیحی کلیسیا میں داخ88ل ہوگی88ا۔اس پ88ر لیکن امرتسر شہر میں بڑا شور اورغوغا مچلہ ل88وگ اع88تراض ک88رنے کی خ88اطر انجی88ل ش88ریف ک88امطالعہ کرنے لگے اورمولوی صاحب کا گھر ہر وقت معترضین کے ہجوم س88ے بھ88را رہت88ا۔ مول88وی ص88احب مرح88وم ب88ازاری من88ادی بھی ک88رتے اوراعتراض88ات کی بھ88ر م88ار س88ے اپ88نے مخالفین کا ناک میں دم کردیتے۔ شہر میں سخت مخالفت شروع ہوگئی۔طلبا کو لوگ لعن طعن ک88رتے تھے ت88اکہ وہ کس88ی ط88رح س88کول چھ88وڑ دیں۔ مش88نریوں کواورمس88یحی واعظین ک88و غلی88ظ گالی88اں دی ج88اتیں۔ای88ک دفعہ کش88میری مس88لمانوں نے ای88ک واع88ظدان لط ج88وش میں کس88ی جگہ اکیلا واع88ظ کررہ88ا تھ88ا۔ لیکن کلیس88یا کوخ88وب پیٹ88ا ج88وفرددگ88نی اوررات چوگ88نی ت88رقی ک88رتی گ88ئی۔پنج88اب کے مختل88ف رک88اوٹوں کے ب88اوجود دن

شہروں میں انجیل کی منادی ہوتی ہوگئی۔ سیالکوٹ سے جوپنجاب ک88ا تیس88را ش88ہر ہےآائی اوروہاں کے یورپین اصحاب نے ڈیڑھ سوروپیہ م8اہوار دی88نے ک8ا وع8دہ کی88ا۔ درخواست آائی کہ وہاں کے پچاس سکھ اورہندوایک ٹریکٹ پڑھ کر اپ88نے م88ذہب راولپنڈی سے خبر کی بطالت دیکھ کر اپنے مذاہب س88ے ب88یزار ہوگ88ئے ہیں۔پنج88اب کے ش88ہروں میں خ88دا کے کلام کا بیج سکھوں، ہندوؤں اورمسلمانوں میں سے س88وگنا،س88اٹھ گن88ا اور تیس گن88ا

پھل لانے لگا۔۳

سکھ مذہب کے حصین قلعہ یع88نی امرتس88ر میں جب ص88لیب ک88ا علم لہ88رانےآائی کہ ص88لیب کے علم88بردار وہ88اں لگا تواسلام کے حصین قلعہ یعنی پشاور سے دعوت

جائیں۔داس۱۸۳۹جب ء کی خوفناک لڑائی کے بعد انگریز کابل میں داخل ہوئے ت88و

اوردیگ88ر ف88وجی افس88روں نے یہ تحری88ک(Richard Rabon)س88ال کپت88ان رچ88رڈ ربین شروع کی کہ چرچ مشنری سوسائٹی کابل اورقن88دھار میں انجی88ل جلی88ل کی خ88دمت ک88ا کام شروع کرے ۔لیکن برطانوی حکومت نے اس ب88ات کی س88خت مخ88الفت کی یہ88اں تک کہ انجیلیں جواس غرض سے افغانستان روانہ کی گئی تھیں واپس ہندوستان بھیجی گئیں۔لیکن خداکی قدرت کا عجیب کرشمہ دیکھو کہ جوقافلہ انجیل88وں ک88وواپس لارہ88ا

تھا وہ لوٹا گیا اورانجیلیں افغانستان ہی محفوظ رہیں۔ ء میں انگری88زوں نے پنج88اب پ88ر قبض88ہ کرلی88ا توپش88اور میں انگری88زی۱۸۴۹جب

افواج سکونت گزیں ہوگئیں۔ ان افواج کے افسر دیندار اورخ88دا پرس88ت ل88وگ تھے اوربہت چاہتے تھے کہ انجیل کا نجات بخش پیغ88ام افغ88انوں کوس88نایا ج88ائے۔لیکن ان دن88وں میں

داس نے یہ ٹھ88ان(Col.Mackeson)کرنیل میکی سن سرحد ک8ا چی8ف کمش8نر تھ8ا۔ داس نے امرتسر آانے دے۔ ایک دفعہ جب لی کہ کسی مشنری کودریائے سندھ کے پارنہ

Page 43: The Servant's of Web view · 2012-04-28جب پندرہ روز کے مباحثہ کے بعد مزا نے دیکھاکہ اُس ... نے اس تجویز کےساتھ ہی اپنی رضامندی

آاپ ک88و س88رکاری مش88ن کیل8ئے چن88دہ دی88ا توس88اتھ ہی لکھ بھیج88ا کہ" اس م8وقعہ پ88ر میں طورپر یہ اطلاع دیتاہوں کہ سیاسی وجوہ کے سبب میں اس ب88ات ک88ا مخ88الف رہونگ88اکہ کوئی مشنری دریائے سندھ کوپار کرے"۔ اس کے چند ہفتے بعدکرنیل میکی سن اپ88نےآام88دے میں بیٹھ88ا ہ88وا تھ88ا کہ ای88ک پٹھ88ان نے باری88ابی کی درخواس88ت کی گھ88ر کے بر

دھرا بھونک دیا۔ داس کے پیٹ میں چ اورعرضی پیش کرتے وقت اس مق8ام پ8ر انگری8زی گ8ورنمنٹ اورمش8نوں کے ب8اہمی تعلق88ات ک8ا ذک8ر خ8الی ازفائ88دہ نہ ہوگ88ا۔ اس گ88ورنمنٹ کی پالیس88ی ب88العموم مش88نوں کے قی88ام اورمس88یحیت کی اشاعت کے خلاف تھی۔ اس کا مقصد زراور غلبہ طاقت کا حص88ول تھ88ا اوراس مقص88د کوحاص88ل ک88رنے کی خ88اطر اس کے ملازمین اورافس88ر ہرقس88م کے ج88ائز اورناج88ائز وس88ائل بیدری� استعمال کرتے تھے اورچ88ونکہ یہ ناج88ائز ط88ریقے مس88یحی اص88ول کے خلاف تھےاا بعض دل88یر جوش88یلے مش88نری گ88ورنمنٹ کے خلاف بول88نے س88ے نہ چوک88تے تھے۔ مثل پنجاب مشن نیوز کا ای88ڈیٹر )ڈاک88ٹر ہ88نری م88ارٹن کلارک( ای88ک م88وقعہ پ88ر لکھت88اہے " اسداس نے مش8نوں کے س8اتھ روا ملک میں ایک ن8ام نہ8اد مس8یحی گ8ورنمنٹ ک8ا وط8یرہ ج8و رکھا ہواہے ہرسچے مس88یحی کیل8ئے نہ88ایت رنج دہ ہے۔ اص88ل ب8ات یہ ہے کہ جس ط88رح مخ88زن مس88یحی کہت88اہے اس مخ88الفت کی ج88ڑ گ88ورنمنٹ ک88ا غ88یر مس88یحی رویہ ہے۔آاباد مشنری کانفرنس میں ایک تقریر کے دوران میں پادری بیٹ نے گ8ورنمنٹ چنانچہ الہ آابک88اری ک88ا محکمہ ، افی88ون کی تج88ارت، کی م88ذمت کی کہ اس نے ہندوس88تان میں دان ک88و غلامی کی زنج88یروں ہندوستان کے غربا کوغیر ممال88ک میں م88زدور بھ88رتی ک88راکے میں مقی888د کرن888ا وغ888یرہ وغ888یرہ روا رکھ888ا ہے۔ دیگ888ر مش888نریوں نے بھی اس جلس888ہ میںگ888ورنمنٹ کی م888ذمت کی بلکہ ای888ک نے ت888و اس کواس888لامی گ888ورنمنٹ کہہ دی888ا ")

ء(۔۱۸۸۸دسمبر ۱۵

بعض لوگ یہ خیال کرتے ہیں کہ گ88ورنمنٹ درپ88روہ مس8یحیت کی ح88امی ہےآاگے چل کر ہم بتلائینگے کہ یہ محض خام خیالی ہے۔ ڈاکٹرہ88نری م88ارٹن کلارک لیکن دان کیل88ئے ای88ک اورجگہ لکھت88اہے: جوطلب88اگورنمنٹ کے تعلیمی اداروں میں پڑھ88تے ہیں دان کو سائنس، فلس8فہ ، ریاض8ی وغ8یرہ کی تعلیم لب مقدس ایک سربمہر کتاب ہے۔ کتادان دان س88ے دان کے اورقوم کے اخلاق کوس88دھارنے والی ہے دی جاتی ہے لیکن جوکتاب کو محروم رکھا جاتاہے حالانکہ جاپان کی گورنمنٹ نے انجیل کو پڑھانا تم88ام س88کولوںلب میں جبریہ کردی8اہواہے۔ اگرم88ذہبی نکتہ نظ88ر ک8و ب8الائے ط88اق رکھ8ا ج8ائے ت8و بھی کت88ایی ترین قسم کی ٹکسالی زبان ہے اورملک کے اخلاق کوبھی بلن88د مقدس کی زبان اعل

ء(۔۱۸۸۸دسمبر ۱۵کرنے والی ہے ) ء کے فسادات کی ذمہ داری برطانوی گورنمنٹ کی وہ۱۸۵۷حق تویہ ہے کہ

آازاد خ88ود مخت88ار غاض88بانہ پالیس88ی تھی جس کی وجہ س88ے انگری88ز مختل88ف ہندوس88تانی ریاستوں کویکے بع8د دیگ8ر ہ88ڑپ ک8رتے چلے ج8ارہے تھے۔ جس برط8انوی گ8ورنمنٹ کے سفیر شہنش88اہ اک8بر کے درب8ار میں ڈی8ڑھ سوس8ال پہلے بیم ورج8ا کی ح8الت میں دس8تداسی گ88ورنمنٹ کے افس88ر مغ88ل شہنش88اہ ک88وکٹھ پتھلی بن88اکر بستہ کھڑے رہتے تھے اب داس ک88و بے دری�88 دان کے اقتدار کی راہ میں حائل ہ88وئی تھی رکھتے تھے۔ جو شے بھی

پاؤں تلے پامال کردیتے تھے۔داس کے بعدس888ر ہرب888رٹ ای888ڈورڈز Sir)جب کرنی888ل میکی س888ن م888ارا گی888ا ت888و

Herbert Edwards)سرحد کا چی88ف کمش88نر مق88رر ہ88وا۔جب خ88دا ت88رس انگری88ز داس کے پاس یہ درخواست لے کر گئے کہ مشنریوں کوسندھ پ88ار س88رحد میں تبلی�88 افسر داس نے ج88واب دی88ا" س88رحد میں مش88ن ق88ائم ک88رنے کرنے کی اجازت دے دی جائے ت88و میں کسی قس8م کی رک8اوٹ نہیں ہ8وگی۔ جب ہم ہن8دوؤں اورمس8لمانوں کواج8ازت دی8تے ہیں کہ وہ بغیر کسی روک ٹوک کے اپنے مذاہب کی رسوم ادا ک88ریں توس88رکار مس88یحیوں

Page 44: The Servant's of Web view · 2012-04-28جب پندرہ روز کے مباحثہ کے بعد مزا نے دیکھاکہ اُس ... نے اس تجویز کےساتھ ہی اپنی رضامندی

کونہیں روک سکتی کیونکہ ہر مسیحی کا فرض ہے کہ مسیحی کی انجی88ل کی من88ادی کرے"۔ تمام ہندوستان میں یہ پہلا موقع تھاکہ ایک ذمہ دار انگریز افس8ر نے ایس8ا اعلاندانہ88وں نے راب88رٹ کلارک کیا۔ درخواست کنندگان انگریز افسر خدا کا شکر بج88الائے اورآاک88ر افغ88انوں میں مس88یحی ک88ام ک88و ش88روع ک88رنے کے س88ے درخواس88ت کی کہ وہ پش88اور لعلم ب88ردار اب88رٹ کلارک سوال پر تقریر کرے۔ اس درخواست کے جواب میں انجیل کا

ء ک88و امرتس88ر س88ے۱۸۵۲نوم8بر ۲پہلا شخص تھا جس نے دریائے س88ندھ کوپ8ار کی88ا۔ وہ آانکھ88وں س88ے کرنی88ل داس نے اپ88نی روانہ ہ88وکر اوائ88ل م88اہ دس88مبر میں پش88اور پہنچ88ا جہ88اں

آام88دے میں دیکھے۔ داس کے گھر کے بر دس88مبر ک88و۱۶میکی سن کے خون کے نشان داس نے انگریزی گرجا میں وعظ کیا۔ چندہ جواٹھارہ سوروپیہ کے قریب تھ88ا افغ88ان مش88ن

کے لئے دے دیا گیا۔ تین دن کے بعد ایک پبلک جلسہ کیا گیا جس میں ہربرٹ ای88ڈورڈز نے کہ88ا" وہ شخص نہایت تنگ خیال ہے جویہ سوچتاہے کہ خ88دا نے ہم ک88و ہندوس88تان جیس88ا ب88ڑا ملک اس غرض کے لئے دیا ہےکہ انگریز اس سے صرف اقتصادی اورمالی فائدہ حاص8للاس مل88ک کریں اوراپنے خاندانوں کویہاں سے روپیہ بھیجیں اوراپنے غریب رشتہ داروں ک88و میں نوکریاں دیں۔ اگرخ8دا اس جہ8ان کامال8ک نہ ہوت8ا ت8ویہ ب8ات درس8ت اورص8حیح ہ88وتی کیونکہ اگرانگلس88تان بھی دیگ88ر ممال88ک کی ط88رح اپ88نی ط88اقت اورخودغرض8ی پرچھوڑدی8اداس کو ملتا وہ لے لیتا۔لیکن فتح اورشکست اس جہان کے خالق کے ہاتھوں جاتا تو جوداس کی مرضی کوپ8ورا ک8رنے کیل8ئے پی8دا ہ88وتی ہیں۔اگ8رچہ ہم اپ8نے میں ہے اور سلطنتیں اندھے پن کی وجہ سے یہ خیال ک88رتے ہیں کہ وہ ہم88اری خواہش88ات پ88وری ک88رنے کیل88ئے ق88ائم ہ88وتی ہیں۔ کی88ا خ88دا کی ص88رف یہی مرض88ی ہے کہ ہم ص88رف ورنیکل88ر تعلیم دیں۔دپل بنائیں ، نہریں کھودیں۔ تجارت ک88ریں اورری88ل یاتارہندوس88تان میں ٹیکس وصول کریں، قائم کریں؟ کی88ا خ8دا کی ط88رف س88ے اس س88ے بہ8تر ک8وئی نص88ب العین ہم8ارے س88امنے

لک مشرق کو نہیں؟ خدا کے ارادے ازلی ہیں اورخدا نے اپنے ازلی ارادہ کے مطابق ممال ہمارے سپر انسانوں کی روحوں کی خ88اطر کی88اہے۔ اور ص88رف ان کے ب88دتوں کی خ88اطر نہیں کیا ہے۔ اب یہ مقصد کس طرح پورا ہوسکتاہے؟ فوج اور ایذارسانی کی مدد سے؟ محمود غزن88وی کی ط88رح من88در ڈھ88انے س88ے ی88ا رنجیت س88نگھ کی ط88رح مس88جدوں میں مس88لمانوں کے خ88ون کی نالی88اں بہ88انے س88ے؟ یہ ظ88اہر ہے کہ ہم ایس88ے وحش88یانہ ذرائ88ع استعمال نہیں کرسکتے۔ گورنمنٹ مذہبی معاملات میں غ88یر جانب88دار ہے پس عیس88ائیوں کا فرض ہے کہ وہ ہندوستان میں بشارت دینے کے کام ک8و انج8ام دیں۔ ہ8ر مس8یحی ک8اداس ک88ام کوس88رانجام دے۔ یہ مل88ک اس88لامی تعص88ب س88ے معم88ور ہے یہ ذمہ ہے کہ وہ آانکھوں کے سامنے خ88ون ک88ئے گ88ئے ہیں لہ88ذا انس88انی اوراس جذبہ کی وجہ سے ہماری عقل کہتی ہے کہ دوسرے شہروں کی نس88بت اس جگہ ب88ڑی مخ88الفت ک88ا س88امنا کرن8ادصلح بخش پیغ8ام اپن8ا اث8ر پڑیگا۔ لیکن میرے خیال میں یہ ب8ات نہیں ہ8وگی۔ انجی8ل ک8ا کئے بغیر نہیں رہیگا۔ پس میں صاف کہت88ا ہ88وں کہ اس جگہ عیس8ائی مش8ن کے ق88ائملص امن ک88ا ک88وئی اندیش88ہ نہیں۔ اس میں کچھ ش88ک نہیں کہ ہم ک88ودانش ہونے سے نق مندی سے کام لینا ہوگا اورصرف بیدار مغز مشنری ہی اس جگہ کام کرسکینگے۔ جہاںآاواز س88نائی دی88تی ہے اور مس88جدوں میں اذان س88نائی من88دروں میں س88نکھ اورگھن88ٹيوں کی دی888تی ہے اورگ888ورنمنٹ ان کی حف888اظت ک888رتی ہے وہ888اں وہ عیس888ائی مش888نری کی بھی جوانجیل کی منادی کریگا حفاظت کی ذمہ دار ہوگی۔ ہم کویادرکھن88ا چ88اہیے کہ اگ88رہم اپ88نے ف88رض ک88و انج88ام دینگے اورخ88دا کی مرض88ی ک88و پ88ورا ک88رینگے ت88ووہ خودہم88اری

حفاظت کریگا اورہم کو برکت دیگا۔ اس جلسہ کا نتیجہ یہ ہوا کہ تیس ہ88زا رروپیہ جم8ع ہوگ88ئے۔ گ8واس مجم8ع میں بعض ایسے بھی تھے جوکہتے تھے کہ بغیر فوج کی مدد کے مشن کا قائم ہونا مح88ال ہے۔ ایک شخص نے ایک روپیہ چندہ دیا اور مذاقیہ طورپر لکھا " میں ایک روپیہ چن88دہ

Page 45: The Servant's of Web view · 2012-04-28جب پندرہ روز کے مباحثہ کے بعد مزا نے دیکھاکہ اُس ... نے اس تجویز کےساتھ ہی اپنی رضامندی

اس غرض سے دیتا ہوں کہ مشنری کی حفاظت کے لئے ایک ریوالور خریدا ج88ائے۔خ88داآاش88وب۱۸۵۷کی قدرت دیکھئے۔۔ دپر ء کے فساد کے ایام سے پہلے وہ پش88اور جیس88ے

دامن جگہ میں تب88دیل کی88ا گی88ا۔ اوروہ88اں وہ پہلا ش88خص تھ88ا مق88ام س88ے م88یرٹھ جیس88ی پ88رجواپنی سپاہ کے ہاتھوں قتل ہوا۔ لیکن پشاور کے مشنریوں کوبال بھی بیکا نہ ہوا۔

۴داس س88ال پ88ادری جے )اس اثن88اء میں ام88رت س88ر کی کلیس88یا بڑھ88تی گ88ئی اور

W.Jay) لوگ88وں نے بپتس88مہ پای88ا۲۳ نے مہاراجہ دلیپ سنگھ کوبپتسمہ دیا۔ اب تک تھ88ا۔ اب کلیس88یا کی پاس88بانی ک88ا س88وال پی88دا ہ88وا۔ راب88رٹ کلارک نہ88ایت بی88داز مع88زرداس ملک میں داس نے یہ بھانپ لیاکہ اگرمسیحیت نے اوردوراندیش شخص واقع ہوا تھا۔ پھیلن88ا ہے اورجڑپک88ڑنی ہے ت88ولازم ہے کہ مغ88ربی طریق88وں ک88وترک کی88ا ج88ائے اور کلیس88یا

لد زب88ان ہے لیکن آاج ک88ل یہ ب88ات ہرای88ک کے در ء۱۸۵۴ہندوستانی طریقے اختیار ک88رے۔ آایا اورنہ کوئی اس بات کو قب88ول ک88رنے کی ل88ئے تی88ار میں کسی اورشخص کویہ خیال نہ تھا کیونکہ یورپین مشنری جوتجربہ کار تھے موجود تھے اورکلیسیا ابھی ابت88دائی م88نزل پ88رداس ملک میں نہیں تھی لیکن رابرٹ کلارک کا خیال یہ تھا کہ مشنری ہمیشہ کے لئے رہ سکتا۔ ہندوستانیوں کو انجیل جلیل کا پیغام س8نانا ہندوس88تانی مس88یحیوں ک8ا ک88ام ہے۔داس نے پہلے س88کھ نومری88د داؤد س88نگھ کوپاس88ٹر مق88رر کی88ا ج88وانگریزی ، ع88برانی ، پس یونانی وغیرہ سے ناواقف تھا اورمغربی نکتہ نظر سے بہت لکھا پڑھ88ا ش88خص نہیں تھ88ا۔ وہ لمبا چوڑا شکیل سکھ جوان تھا جواپ8نے ک8ام میں ب8ڑا ہوش8یار تج88ربہ ک8ار تھ8ا اورس8کھ مذہب سے بخوبی واقف تھا۔ یہ پہلا نومرید س88کھ پہلا پنج88ابی خ88ادم ال88دین تھ88ا جس

آاباد میں کیا۔۱۸۵۴ اکتوبر ۲۹کا تقرر کلکتہ کے بشپ نے آالہ ء کے روز ۵

ددعا میں مشغول ہوئے تاکہ۱۸۵۴ ء کے موسم گرما میں امرت سر کے مشنری آایا خدا کی مرضی ہے کہ کشمیر میں صلیب ک88ا پیغ88ام پہنچای88ا ج88ائے۔ معلوم کریں کہ

اپری88ل کے روز راب88رٹ کلارک کش88میر، ل88داخ، اس88کادو،۲۰اس دع88ا کے ج88واب میں مغ88ربی تبت اورتبت خ88ورد ک88ا علاقہ دیکھ88نے کے ل88ئے روانہ ہوگی88ا ت88اکہ ان ممال88ک میں انجیل جلی8ل ک8ا پیغ8ام س8نایا ج8ائے اور معل8وم ک8رے کہ کن ذرائ8ع س8ے ان ممال8ک میں کامیابی کے ساتھ تبلی� ک88ا ک88ام کی88ا جاس88یگا۔ اس س88فر میں راب88رٹ کلارک کے س88اتھ تین ہندوس88تانی مس88یحی بھی تھے یع88نی س88لیمان، ش88معون اور یعق88وب، س88لیمان ای88کآای88ا تھ88ا۔ ش88معون کے س88اتھ ہم ن88اظرین ک88ا تع88ارف مس88یحی کارن88دہ تھ88ا جوک88انپور س88ے کراچکے ہیں۔ یعقوب ایک نومرید تھا ج8وپہلے ذات ک8ا ب8رہمن تھ88ا۔ کرنی88ل م8ارٹن جس نے اس س88فر کی تج88ویز پیش کی تھی کلارک کے س88اتھ تھ88ا۔ یہ ش88خص پش88اور میںیی دے ک88ر ص88لیب ک88ا بہ88ادر س88پاہی بن گی88ا تھ88ا۔ ای88ک ف88وجی افس88ر تھ88ا اوراب اس88تعف کلارک سیالکوٹ کی طرف س8ے ہوت8ا ہ88وا راج8وری اورپ8ونچھ کے راس88تہ س8ے انجی8ل کی

دان دن8وں مہ8اراجہ گلاب س88نگھ حکم8ران تھ88ا۔۲۰منادی کرتا مئی کو کش8میر پہنچ88ا۔ داس نے بڑے تپاک سے کلارک کا خ88یر مق88دم کی88ا۔ کلارک ک88ا یہ اص88ول تھ88اکہ انجی88لیی لوگ88وں کے ج88انفزا پیغ88ام ک88ووہ پہلے حک88ام اورمع88زز لوگ88وں میں پہنچات88ا ۔ گ88وہ وہ ادنداس نے مہ88اراجہ کے ک88ان ک88وبھی اس پیغ88ام س88ے کبھی مح88روم نہیں رکھت88ا تھ88ا۔ پس دبری ہے کہ داس نے ج8واب دی8ا" ج8انے بھی دو۔ م8یری رعای8ا ایس8ی بھرنے ش8روع ک8ئے ت8ودبرا نہیں بناسکتا۔" کشمیر سے تبت تک کلارک منادی کرت88ا کوئی شخص ان کو زیادہ انجیلیں ف88روخت کرت88ا اورٹ88ریکٹ اور کتب تقس88یم کرت88ا گی88ا۔ وہ لوگ88وں کے گھ88روں کےآابش88اروں کے پ88اس بیٹھ ک88ر لوگ88وں ان88در، ب88اہر درخت88وں کےنیچے۔ پہ88اڑوں کی چوٹی88وں اوردبدھ مت کے پیروؤں میں انجیل ک88ا بیج سے مذہبی گفتگو کرتا اورہندوؤں ،مسلمانوں اور بوتا گیا۔ اس کا واحد مقصد یہ تھا کہ انجیل کے پیغام کا چرچا ہرطبقہ، ذات ، ملت،

Page 46: The Servant's of Web view · 2012-04-28جب پندرہ روز کے مباحثہ کے بعد مزا نے دیکھاکہ اُس ... نے اس تجویز کےساتھ ہی اپنی رضامندی

ددور پہنچ جائے۔ حتی المقدور وہ دیگر مذاہب کے عقائ88د ددور قوم اورقبیلہ کے افراد تک پر حملہ کرنے سے پرہیز کرتا ۔ اوربحث مباحثہ میں نہ الجھتا تھ88ا۔ وہ انجی88ل ک88ا نج88اتداس نے کاش8فر بخش پیغام سناتا اور نتیجہ خدا کے ہ8اتھ چھوڑدیت88ا تھ8ا۔ ل8داخ پہنچ ک8ر اوریارقند کی نسبت استفسار کیاتاکہ معلوم کرسکے کہ وہاں انجیل ک88ا پیغ88ام کس ط88رح پہنچ س88کتا ہے۔ دری88افت ک88رنے پ88ر معل88وم ہ88وا کہ س88وائے ی8ورپین لوگ88وں کے س88ب ک88و انداس شہروں میں ج8انے کی اج8ازت ہے کی88ونکہ وہ88اں کے بادش88اہ کوخ8وف ہے کہ اگ8روہ آاگھسے توملک پر قبض88ہ ک88ئے بغ88یر نہ ج88ائینگے۔ کلارک نے ای88ک ت88اجر کے ملک میں لد جدی8د کی جل8د اورم88یزان الح88ق کی دملا کے ل88ئے ای88ک فارس8ی عہ88 کے ہاتھ وہاں کے

جلد بھیجی۔ ان ممالک کی نسبت کلارک نے چرچ مشنری سوسائٹی کو لکھاکہ " مغربی تبت اوروسط تبت میں انجی88ل کی اش88اعت کی راہ میں ک88وئی رک88اوٹ حائ88ل نہیں۔ ہ88اںاا مش88ن ک88و ق88ائم کرن88ا لاسہ میں ضرور مشکلات درپیش ہونگی۔ پس ان حصوں میں ف88ور چاہیے۔ ایک مشنری خ8اص تبت کے ل8ئے ہون8ا چ8اہیے جووہ88اں ہمیش8ہ س8کونت پ8ذیر ہ88وآاتی داس کوب8اہر نہ نک8الے۔ مجھے ک8وئی وجہ نظ88ر نہیں جب تک کہ وہاں کی حکومت کہ انگریزی مشن صرف وہاں قائم ہوں جہاں انگریزی راج ہی ہ88و۔ ہم ک88وحکم ہے کہ ہم

ہر جگہ انجیل کی منادی کریں"۔ اس سفر کا یہ نتیجہ ہواکہ کلارک نے یہ تجویز کی کہ انجیل جلی88ل ک8ا پیغ88ام پنجاب س8ے لے ک8ر چین ت8ک س8نایا ج88ائے اورپنج88اب س8ے لے ک8ر وس88ط ایش8یا کی راہ چین تک مختلف مرکزوں میں مشنری رہائش اختیار کریں۔ کلارک کی تمام زندگی بھرداس داس کی نظر کے سامنے رہا۔ اس غرض کی تکمی88ل کے ل88ئے یہ نصب العین ہمیشہ لب مق88دس کے نے کوشش کی کہ گ8ورمکھی، پش8تو، کش8میری اورتب8تی زب88انوں میں کت8ا

ترجمے ہوجائيں۔

)اس سفر کا دوسرا نتیجہ یہ ہواکہ کرنل مارٹن کی فیاضی سے مورلوین بردرین

Moravian Brethren)نے ہم888الیہ کی وادی لاہ888ول میں مغ888ربی تبت مش888ن ق888ائم کردیا۔

۶آاخر میں چرچ مش8نری سوس8ائٹی نے پش8اور کے انگری8زی افس8روں۱۸۵۴ ء کے

آاگ88رہ س88ے کوجووہاں کے لئے ایک مش88نری کی درخواس88ت ک88رتے تھے ج88واب دی88اکہ ہم فینڈر کواورامرتسر سے کلارک کو پش88اور تب88دیل ک88رکے بھیج رہے ہیں۔ کرن88ل م88ارٹن بھی

چرچ مشنری سوسائٹی میں شامل ہوگیا۔ ء کے اوائ88ل میں پش88اور پہنچ گی88ا۔ وہ کہت88اہے " میں اس ک88و۱۸۵۵کلارک

عزت اورفخر کی بات سمجھتاہوں کی88ونکہ اب مجھے وہی رتبہ حاص88ل ہ88واہے جورس88ولوںدان مق88اموں میں ک88روں جہ88اں ک88وئی ک88و حاص88ل تھ88ا یع88نی مس88یح کے ن88ام کی من88ادی

اورمبل� نہیں پہنچا۔لب مقدس کا ترجمہ پش88تو میں پشاور مشن قائم ہوتے ہی یہ خیال پیداہواکہ کتا کرن8ا چ8اہیے۔ خ8دا کی ق88درت دیکھ8ئے مش8نوں کے ابت8دائی زم8انہ میں مش8نری برط8انوی

ددوربین(William Carey)حکومت کے ہاتھوں نالاں رہ88تے تھے۔ ولیم ک88یری کی آانکھوں کے س8امنے وہ س8ماں بان8دھا جب ہندوس8تان میں ک8ورہ داس کی لت متخیلہ نے قولہ ع88رب ت88ک انجی88ل جلی88ل ہمالیہ کی چوٹی سے راس کم88اری اورخلیج بنگ88ال س88ے بح88یرداس نے اورس888رامپورکے لش نظ888ر رکھ ک888ر داس مس888تقبل زم888انہ ک888و پی کی اش888اعت ہ888وگی۔

لب مقدسہ کاترجمہ کردیا۔ دت ء میں ت88وریت۱۸۱۸مشنریوں نے شمالی ہند کی زبانوں میں کاا شریف کا ترجمہ پشتو زبان میں کردیا گیا تھا۔ لیکن اس نادر ترجمہ کوطب88ع ہ88وئے تقریب88 نصف صدی گزرچکی تھی اورکوئی پشتو کا نسخہ دس88تیاب نہیں ہوت88ا تھ88ا۔ تب ہرب88رٹ

داس نے آایاکہ ء میں افغ88انوں کے ق8بیلے س8ندا کے س88ردار محم8ود علی۱۸۴۸ایڈورڈزکودیا

Page 47: The Servant's of Web view · 2012-04-28جب پندرہ روز کے مباحثہ کے بعد مزا نے دیکھاکہ اُس ... نے اس تجویز کےساتھ ہی اپنی رضامندی

خ88اں کے پ88اس ڈی88رہ ج88ات میں پش88تو میں ت88ورات ش88ریف کی ای88ک جل88د دیکھی تھیاا ای88ک داس نے ف88ور داس کو دی تھی پس جوبہت سال پہلے کسی مشنری نے ہردوار میں لب مق88دس کی ای8ک جل8د دے ک8ر ک8ولاچی روانہ کی8ا ت8اکہ س8ردار قاص8د کوفارس8ی کت8اآائے۔ قاص88د کے پہنچ88نے س88ے داس کے عوض لے محمود علی خاں سے پشتو کی جلد داسی دن کیلئے زندہ رکھا داس کو ایک دن پہلے محمود علی خاں وفات پاگیا۔ خدا نے

تھا تاکہ افغانوں کے لئے توریت شریف کو محفوظ رکھے اللہ اکبر۔آاتے ہی مشنریوں نے چاروں طرف نگاہ کرکے یہ ظرز عمل اختیار کی88اکہ پشاور " یہ مش88ن محض م88دافعت کے ل88ئے ہی نہیں بلکہ حملہ کے ل88ئے بھی ہوگ88ا۔ س88رحدی مشن ک8ا یہ ک88ام ہوگ88اکہ مس8یحیت ک88اعلم مخ88الفین کے مل8ک میں گاڑاج8ائے اورانجی88ل جلیل کا پیغام ایران اورمرکزی ایشیا میں پہنچا یاجائے۔ اس وقت ہم ک88و تن88گ نظ88ر نہیں

دامید رکھنی چاہیے"۔ ہونا چاہیے بلکہ ہم کوخداسے بڑے نتائج کی یی پشاور علمائے اس8لام ک8ا مرک88زی مق88ام تھ88ا جہ8اں کاب8ل ت8ک س8ے ل88وگ فت88و

آاتے تھے پس کلارک نے ء کے روز عین ش8ہر کے درمی88ان ای8ک۱۸۵۵م8ئی ۱۴مانگنے آاب88ادی کے درمی88ان لہ88رائے۔ ابھی ہائی اسکول کھول دیا۔ تاکہ مسیح کا جھنڈا گنجان دان میں داس میں نوے طلبا داخل ہوگئے۔ اسکول قائم ہوئے دوماہ بھی نہ گذرے تھے کہ سے ایک ملک جارجیا کے باشندوں کی اولاد تھا۔ بعض طلباء تاتاری تھے بعض ایرانیآائے تھے اوربعض ایس888ے بھی تھے اورک888ابلی تھے اوربعض یاغس888تان کے پہ888اڑوں س888ے آائے تھے۔ جوپش88اوی علم88اء اس88لام کے ق88دموں میں اس88لامی عل88وم س88یکھنے کی خ88اطر

یی ترین خاندانوں میں سے تھے۔ بعض اہل ہنود تھے اوربعض طلباء شہر کے اعل ابتدا ہی سے پشاور چھاؤنی کے بازار میں مسیحیت کی من88ادی ش88روع ہوگ88ئی اورچند ماہ بعد ڈاکٹر فینڈر اورکلارک نے شہر کے بازاروں میں انجیل کی من88ادی ش88روع ک888ردی۔ من888ادی کے وقت ل888وگ ج888وق درج888وق جم888ع ہوج888اتے تھے۔ بعض اوق888ات ب888ڑا

شوروغوغا ہوتا۔ لیکن بالعموم لوگ تحمل اورصبر کے ساتھ انجی88ل ک88ا پیغ88ام س88نتے تھے۔ ڈاک88ٹر فین88ڈر لکھت88اہے" ہم88ارے احب88اب کہ88تے تھے کہ ش88ہر میں من88ادی کرن88ا نہ88ایتدان ک8وبڑی تش8ویش تھی۔ لیکن خ8دا ک8ا فض8ل ہم8ارے خطرناک امر ہے اورہماری نسبت شامل جال رہا ہے۔ اب تک نہ کوئی بلوا ہ88واہے اور نہ ک8وئی فتنہ مچ88ا ہےبلکہ انجی88ل ک8ا نجات بخش پیغام نہ صرف شہر کے لوگ88وں میں بلکہ دیہ88ات میں اوراردگ88رد کے قص88بہ

جات میں اس طریقہ سے پہنچ گیا ہے"۔لت مس88یح اورتثلیث ک88ا ذک88ر کرن88ا بعض احب88اب یہ مش88ہور دی88تے تھے کہ ال88وہی قرین مصلحت نہیں کیونکہ افغان قوم کٹر موحد ہے لیکن مشنریوں ک88ا یہ طری88ق عم88ل نہدانہوں نے ابتدا ہی سے مسیح کی الوہیت ابنیت اورکفارہ پ88ر زوردی88ا۔ مش88نری چ88اہتے تھا۔ تھے کہ وہ انجیل کی منادی کریں اوراسلام پر حملے کرنے سے پرہیز ک8ریں۔ جب ل8وگآان پ8ر حملے ہ88ونے ن8اگریز ہ88وتے ت8ووہ دان کے مذہب اورق8ر ایسے سوال کرتے تھے جن سے دان سے کہتے کہ یا تم ہمارے ساتھ چلو یاہم تمہارے ساتھ چلتے ہیں تاکہ ان باتوں پ88ر اطمینان سے دیر تک بحث کرسکیں۔مشنری اس غرض کے واس88طے لوگ88وں کے گھ88روںآای88ا جای88ا ک88رتے تھے ۔ کتب مقدس88ہ آایا جایا کرتے تھے اورلوگ ان کے گھ88روں میں میں اوردیگ888ر کت888ابیں ع888وام میں تقس888یم کی گ888ئیں اوران کے علاوہ ڈاک888ٹر فین888ڈر کی کتب علم88ائے اس88لام ک88وبھیجی گ88ئيں۔ کلارک پہلا مش88نری تھ88ا جس نے پش88تو زب88ان میں

دتب تصنیف کیں۔ مسیحی ک ای88ک س88ال کے ان88در ان88در تین ش88خص عیس88ائی ہوگ88ئے۔ پہلا ش88خص مرک88زیدسید تھا جوتاجر تھا اورنہایت وقعت کی نظر سے دیکھ88ا جات88ا تھ88ا۔ جب ایشیا کا ایک داس کوکسی نے کہا کہ مس88یح کی پ88یروی ک88ر۔ وہ حج کرنے کو مکہ گیا توخواب میں یی ب88اقر عیس88ائی پس ڈاکٹر فینڈر س88ے پش88اور میں تعلیم پ88ائی اورح88اجی س88ید محم88د یح88یداس پ8ر ق88اتلانہ حملہ کی8ا اورم8ردہ س8مجھ ک8ر بھ88اگ ہوگیا۔ چند روز بعدایک شخص نے

Page 48: The Servant's of Web view · 2012-04-28جب پندرہ روز کے مباحثہ کے بعد مزا نے دیکھاکہ اُس ... نے اس تجویز کےساتھ ہی اپنی رضامندی

داس کی ج88ان بچ88الی اورص8رف دوانگلی88اں کٹ گ8ئیں۔جب وہ اپ88نے گیا۔ لیکن خ8دا نے وطن واپس گیا تووہاں اورکابل میں مسیح کا زندہ گ8واہ بنارہ88ا اورحمل88وں اورمخ8الفتوں کےآای8ا توج8ان بح88ق باوجود سند رسیدہ ہوکر جب وہ شکار پور)سندھ( میں تجارت کے ل8ئے

تسلیم ہوا۔ اس شخص کے بعد دلاور خاں عیسائی ہوگی88ا۔ یہ ش8خص پہلے ای8ک مش8ہورداس نے فوج میں ملازمت اختیارکرلی۔ترقی کرتے ک88رتے وہ ص88وبہ ڈاکو تھا لیکن بعد میں داس کو قتل ک8رنے کی قس8م دار ہوگیا۔ جب وہ عیسائی ہوا تو افغانوں کے ایک گروہ نے داس نے جواب دی88ا" پ88ادری داس کی مشنریوں نے اس امر کی اطلاع دی تو کھائی۔ جب آاپ م88یرے ایم88ان کی ت88رقی کے ل88ئے دع88ا م88انگیں۔ م88یرا ہ88اتھ م88یرے س88ر کی ص88احب۔ داس کو ملت8ا ت8ووہ کہت8ا" اگردوس8ت ہ88و حفاظت خود بخود کرلیگا"۔ جب کوئی شخص آاج8اؤ"۔ ایس8ے ن8ڈر ش8خص ک8و ک8ون قت8ل آاگے تووہیں کھ8ڑے رہ8و اوراگ8ر دش8من ہ8و ت8و آاجاتا تھا لیکن کسی شخص ک88وجرات نہ تھی کہ کرسکتا تھا؟ وہ مثل سابق لوگوں میں داس پر حملہ کرے۔ ای8ک دفعہ جب وہ کاب88ل جارہ88ا تھ88ا ت8ومہر چ8ترال نے دغاب8ازی س8ےداس نے کہ88ا" اب داس کو راہ سے گمراہ کردیا۔ اوروہ راہ میں ہی مرگیا۔ وفات پاتے وقت یی مس8یح ک88ا س88پاہی ہ88وکر خداکا ہ88اتھ مجھ پ8ر ہے۔ میں خ8وش ہ88وں کہ میں س88یدنا عیس8

مررہاہوں۔ راب88رٹ کلارک پش88اور کے گردون88واح کے دیہ88ات میں بھی انجی88ل جلی88ل کیداس نے ایک جگہ خری88دی اوروہ88اں م88ارٹن منادی کیا کرتا تھا۔ شہر میں منادی کے لئے آاگے داس جگہ من88ادی کی ج88ائے۔ یہ جگہ قص88ہ خ88وانی ب88ازار کے چیپ88ل ق88ائم کی88ا ت88اکہ بائیں طرف کے موڑ پر واقع تھی جہاں بازاری منادی باقاعدہ کی جاتی تھی۔ جب راقم

داس زم88انہ میں )از ء ت88ا۱۹۱۴الس88طور پش88اور مش88ن ک88الج میں فلس88فہ ک88ا پروفیس88ر تھ88ا ت88وء( وہاں باقاعدہ منادی کرنے جایا کرتا تھا۔۱۹۱۸

لن انجمن" بھی کہلاتی تھی اوراس ک88و ری88ڈنگ روم کے ط88ورپر یہ جگہ" مش88 بھی استعمال کی8ا جات8ا تھ88ا جس میں ادبی اوردی8نی اخب88ار اوررس8ائیل رکھے ج8اتے تھے۔آاکر ان اخباروں اوررسالوں کوپڑھ8تے اورم8ذہبی گفتگ8و کی88ا ک8رتے تعلیم یافتہ مسلمان یہاں

تھے۔ ای88ک دفعہ جب راب88رٹ کلارک س88کول میں پ88ڑھ رہ88ا تھ88ا توای88ک افغ88ان ای88کدا س88کی کم88ر میں ای88ک خنج88ر چھپ88ا دیکھ لی88ا۔ آایا۔ای88ک ل88ڑکے نے عرضی لے کر پاس داس کے پ88اس آانکھ سے اشارہ کیا ۔ کلارک ایک طرف ہٹ گیا ۔ خنج88ر اا داس نے فور اورآاور بھ88اگ داس کے کپڑوں میں چھید ہوگی88ا لیکن وہ خ88ود بچ گی88ا۔ حملہ سے نکل گیا۔ داس کو ش88ہر میں ہی س88کونت داس نے یہ فیصلہ کیاکہ گیا ۔ لیکن اس واقعہ کے باوجود

اختیا رکرنی چاہیے۔ لیکن سوال یہ تھاکہ وہ کہاں سکونت کرے؟ قدیم زمانہ میں پشاور بدھ مت کے راجہ کنشک کا دارالسطنت تھ88ا۔ یہ ش88ہرددھ بھی88ک مانگ88ا داس میں وہ پیالہ دفن تھا۔ جس میں ب88 تمام دنیا میں مشہور تھا کیونکہ کرت88ا تھ88ا۔ ب88ابر کے زم88انہ میں اس جگہ ک88و گورکھ88تری یع88نی کھ88تری کی ق88بر کہ88تےددھ کھش888تری ذات ک888ا تھ888ا۔ راب888رٹ کلارک نے یہ جگہ حاص888ل کی کہ ت888اکہ تھےب888 مسیحیت کا حصین قلعہ ہو۔ کی88ونکہ یہ جگہ تم88ام گردون88واح میں ص88دیوں س88ے مش88ہورداس نے اس کے مکاف88ات ک88و تب88دیل ک88رکے موج88ودہ ح88الات کے مط88ابق کردی88ا تھی۔

اوروہاں باغ اور درخت لگائے۔داس کے ج88انے کے۱۸۵۷فروری ۲۴ ء کوکلارک چھٹی پر انگلستان چلا گیا۔

ددوراندیشی نے پش88اور بعدہندوستان میں ہر جگہ فساد برپا ہوگیا۔ لیکن ہربرٹ ایڈورڈز کی لم فساد کے مصائب سے محفوظ رکھا۔ کو ایا

کی س88ب(Robert Brown)ان دن88وں میں کلارک نے ڈاک88ٹر راب88رٹ ب88راؤن سے ش88ادی ک88رلی۔ ڈاک88ٹر ب88راؤن نے(Elizabeth Mary)سے بڑی لڑکی الزبتھ میری

Page 49: The Servant's of Web view · 2012-04-28جب پندرہ روز کے مباحثہ کے بعد مزا نے دیکھاکہ اُس ... نے اس تجویز کےساتھ ہی اپنی رضامندی

داس کی ب88ڑی کلکتہ میں پینتالیس سال کام ک88رکے انگلس88تان رہ88ائش اختی88ار ک88رلی تھی۔ لڑکی لاطینی، یونانی، فرانسیسی ،جرمن اوراطالوی زبانوں سے اپنی مادری زب88ان انگری88زیداردو س88ے بھی بخ88وبی واق88ف تھی۔ دون88وں کی کی ط88رح واق88ف تھی۔ وہ سنس88کرت اور

۸ ج88ون ک88و وہ انگلس88تان س88ے روانہ ہ88وکر ۱۵ء کے روز ہوگ88ئی اور۱۸۵۸ م88ئی ۱۴شادی ء کوپشاور پہنچے۔ چونکہ ڈاکٹر فینڈر بھی یورپ گی88اہوا تھ88ا وہ پش88اور میں۱۸۵۹فروری

سینئیر مشنری مقرر ہوگیا۔آاتے ہی زن88انہ ک88ام ش88روع کردی88ا۔ وہ ش88رفاء اور تعلیم ی88افتہ غ88یر مس88زکلارک نے دان کے لم طب س888ے واق888ف تھی۔ آاتی ج888اتی تھی کی888ونکہ وہ وعل مس888یحیوں کے گھ888ر لہ پر ب88اہر جات88ا ت88و بعض گھروں میں وہ انجیل پڑھ کر سنایا کرتی تھی اورجب کلارک دور اوق88ات وہ مس88لمانوں کے گھ88روں میں پن88درہ بیس روز ت88ک دیس88ی لب88اس پہن ک88ر رہ88ائش

رکھتی تھی۔آاخر میں رابرٹ کلارک نے امریکن پرس88بٹئیرین مش88ن کے پ88ادری۱۸۵۹ ء کے

کے ساتھ صوبہ سرحد کا پشاور سے ملت88ان(Isodore Loewenthal)آایسوڈور لونتھا ت88ک دورہ کی88ا ت88اکہ تبلیغی ک88ام کیل88ئے مناس88ب مقام88ات معل88وم کرس88کے۔وہ م88اخود، کالاب8اغ، کوہ8اٹ، بن8وں، ڈی8رہ ج8ات وغ8یرہ میں س8ے گ8ذرا۔ وہ جہ8اں جات8ا انجی8ل کیدتب کو تقسیم کرتا اورفروخت کرتا تھ88ا۔ اس دورے میں نجات کی منادی کرتا تھا اور ک انگریزی افسروں اورانگریزی فوج کے سپاہیوں نے افغان مشن کے لئے فراخدلی س8ے روپیہداس مل888ک میں عطاکی888ا۔ اس دورے ک888ا یہ ن888تیجہ ہ888وا کہ کلارک نے یہ تج888ویز کی کہ تبلیغی مقامات کی دوزنجیریں پیدا کی جائیں جوصوبہ سرحد، مرک88زی پنج88اب اورس88ندھ کوایک دوسرے کے ساتھ متعلق ک8ریں۔ پہلی زنج8یر پن8ڈداون خ8ان س8ے ک8الا ب8اغ ت8کداس وقت اوردوسری زنجیر پشاور سے ملتان تک ہوجس کا مرکز ڈی88رہ اس88ماعیل خ88اں ہ88و۔

سے کلارک کی یہ خواہش ہوئی کہ اس تجویز کوعملی جامہ پہنایا جائے۔

)پش88888اور مش88888ن میں دو اورمش88888نری بھیجے گ88888ئے یع88888نی پ88888ادری ٹیوٹنگ

Rev.Tuting)آاکسفورڈ کا گریجویٹ تھا اوررابرٹ کلارک ک88ا بھ88ائی روج88ر ایڈمن88ڈ جو(Roger Edmund Clark)کلارک

جوکیمبرج کا گریجوٹ تھا۔ اول الذکر کے سپر شہر پش8اور اورگردن8واح کے دیہ88ات میںمنادی کا کام کیا گیا اورروجر کلارک سکول کا ہیڈماسٹر مقرر ہوا۔

پنجابی پلٹن جوپنج88اب کے علاقہ م88اجھے کے م88ذہبی۲۴اس اثناء میں نمبر آاگ8ئی۔ یہ پلٹن بع8د میں نم8بر پنج88ابی پلٹن۳۲سکھوں پر مشتمل تھی پش8اور تب8دیل ہوکر

کے نام سے مشہور ہوئی ۔ اس پلٹن نے دہلی کو فتح کرنے میں بڑی مدد دی تھی۔ اندان آائی تھیں جنہ88وں نے دنوں میں اس کے سپاہیوں کے ہاتھوں میں چن88د مس8یحی کتب میں م88ذہبی جس88تجو ک88ا ش88وق پی88دا کردی88ا تھ88ا۔ چن88د انگری88زی افس88روں نے ان س88پاہیوں

آاک88ر اس پلٹن کے اش88خاص نے بپتس88مہ پالی88ا۔ جہ88اں۴۹کوتعلیم دی تھی اورپشاور میں داس کے ساتھ جاتا۔ اوراس شہر اورگردون88واح کے گ88اؤں میں کہیں یہ پلٹن جاتی کلارک داس نے گرجابنوای88ا اورلڑک88وں اور لڑکی88وں کے ل88ئے س88کول کھ88ول من88ادی کرت88ا۔ اٹ88ک میں آاباد تبدیل ہوکرگئی توکلارک کویہ فخ88ر حاص88ل ہ88واکہ ہ88زارہ کے دیئے۔ جب یہ پلٹن ایبٹ

لوگوں میں انجیل کا پہلا مبشر ہو۔ اس پلٹن کے فوجی افسر اس بات کے سخت مخالف تھے کہ اس پلٹن میں مسیحی کام ہ88و۔ درحقیقت س8رکار ہن88د اس ب88ات کے خلاف تھی اورکلکتہ س88ے احک8ام صادر ہوئے کہ کوئی افسر پلٹن میں مسیحیت کی اشاعت میں کسی قسم کا حص88ہ نہ لے ۔ جب لوگ88وں ک88ویہ معل88وم ہ88وا کہ گ88ورنر ج88نرل نے ایس88ے احک88ام ص88ادر ک88ئے ہیں توس8پاہیوں نے بپتس8مہ پان8ا تودرکن8ار تعلیم حاص8ل کرن8ا چھ8وڑدی۔ س8کول کے طلب88اء غ8یر حاضر ہونے لگ گئے۔ فوجی افسروں نے دیسی عیس8ائیوں کے س8اتھ ملن8ا جلن8ا تودرکن8ار عب88ادت ک88رنی بھی چھ88وڑدی۔ یہ احک88ام ایس88ے مبہم الف88اظ میں تھے کہ یہ معل88وم کرن88ا

Page 50: The Servant's of Web view · 2012-04-28جب پندرہ روز کے مباحثہ کے بعد مزا نے دیکھاکہ اُس ... نے اس تجویز کےساتھ ہی اپنی رضامندی

آایا مشنری کو تیس سے زی88ادہ عیس8ائی س8پاہیوں س8ے پاس8ٹر کی حی88ثیت مشکل ہوگیا کہ اا ہماری سرکارعالیہ اپنے ان احکام میں ملنے کی بھی اجازت ہے۔ کلارک لکھتاہے "یقین کے نتائج سے بے خبر ہے۔ ہم نے کبھی قانون کی خلاف ورزی نہیں کی تھی اورکوئی ایسی بات واق88ع نہیں ہ88وئی جس کی وجہ س88ے ایس88ے احک88ام ص88ادرہوں۔ حقیقت یہ ہےاا حائ88ل راہ کہ ج88ونہی گ88ورنمنٹ کومعل88وم ہ88واکہ چن88د س88پاہیوں نے بپتس88مہ لی88ا ہے وہ ف88ور ہوگ88ئی گوی88ادس س88پاہیوں ک88ا بپتس88مہ پان88ا برط88انوی س88لطنت کے قی88ام کیل88ئے نہ88ایت خطرناک امر ہے یا بپتسمہ خود قانون کے خلاف شے ہے۔ سرکار نے نہ صرف اس پلٹن کو بلکہ پنجاب کی ہر پلٹن کے ہر افسر ک88و متنبہ کردی88اہے کہ ایس88ی ب88اتوں س88ے اح88ترازداس س88ے زي88ادہ کریں۔ حق تو یہ ہے کہ اگرگورنمنٹ کے خلاف کوئی سازش ہوتی تو وہ

سخت احکام صادر نہیں کرسکتی تھی۔داس کی دلی خ88واہش تھی۱۸۵۹ ء میں ایک افغان فضل ح88ق مس88یحی ہوگی88ا۔

کہ وہ کافرستان کے باش8ندوں ک88و انجی88ل س88نائے۔ای88ک اور مس8یحی افغ88ان ن8وراللہ بھی یہ چاہتا تھا ۔۔۔کہ انجیل ک88ا پیغ88ام ہن88دوکش کے باش88ندوں ت88ک پہنچ88ائے۔ یہ دون88وں ج88واندان کی مشکلات اورمص88ائب ک8ا ہم ان8دازہ کرس88کتے ہیں ۔ ک88ئی دفعہ وہ ب8ال وہاں گئے

بال بچ گئے۔ جب سید شاہ خ88اں عیس8ائی ہ88وا ت8و وہ پش88اور میں ہی رہ88ا اور بع88د میں پش8اور مشن ک8ا مبل�8 بن گی88ا۔ اس نے یہ خ88واہش ظ88اہر کی کہ وہ کافرس88تان کے باش8ندوں میںداس نے معل8وم کی88اکہ تبلی�8 انجیل جلیل کا پیغ88ام س8نائے اور اس مل8ک میں قی8ام ک8رے۔ آانے لگا ت88و لوگ88وں نے اص88رار کے کس طرح کامیاب ہو سکتی ہے۔ جب وہ پشاور واپس آانے ک88ا وع88دہ کی88ا دان س88ے پھ88ر کبھی داس نے س88اتھ کہ88اکہ یہ88اں رہ88ائش اختی88ا رک88رو۔

آاگی88ا۔ چ88ار پ88انچ س88ال کے بع88د اکت88وبر ء میں کافرس88تان کے ل88وگ۱۸۸۷اورواپس پش88اور آاپ وع88دہ داس ک88و وع88دہ کی یاددہ88انی کی۔ اورش88کائت کی کہ دانہ88وں نے آائے اور پش88اور

اگس88ت۹ء میں کلارک کے س88اتھ مش88ورہ ک88رنے کے بع88د ۱۸۸۸فرام88وش کرگ88ئے۔ پس کے روز دوسری دفعہ کافرستان کوبراہ کشمیر چلا گی8ا۔ اورب8ڑی کامی8ابی س8ے انجی8ل ک8ا پیغام سناتا رہا ۔لیکن جب س8رحدی کمیش8ن نے یہ علاقہ ام8یر کام8ل کے زی8ر اث8ر کردی8ا

توامیر نے ان تبلیغی مساعی کا خاتمہ کردیا۔ پشاور میں بعض اوقات منادی کے وقت مسلمان بہت برافروختہ ہوجاتے تھے۔داس پر قاتلانہ چنانچہ ایک دفعہ جب پادری ٹیوٹنگ منادی ختم کرچکا توایک افغان نے حملہ کی88ا اوراگرس88امعین میں س88ے ای88ک چھ88رے ک88و نہ پکڑلیت88ا توپ88ادری ص88احب ش88ہید ہوج88اتے۔ مس88ز کلارک ص88احبہ پ88ر بھی گ88ولی چلائی گ88ئی۔ لیکن وہ بچ گ88ئی۔ پ88ادریداس کو زبان دان ہ88ونے کی وجہ س88ے پرس88بٹیئیرین نونتھال کا نہایت حسرتناک انجام ہوا۔ لد جدید ک88ا پش88تو مشن نے سی ۔ ایم ۔ ایس کو چند ماہ کے لئے دے دیا تھا تاکہ عہداس کام میں گزاردیتا تھا۔ ایک رات دماغی کوفت س88ے زبان میں ترجمہ کرے۔ وہ راتوں داس کے س88کھ تھک کر وہ باہر اپنے باغ میں نکلا۔ وہ اپنے خیالات میں مستغرق تھ88ا۔ داس نےپ88ادری ص88احب ک88و داس سے پوچھا کہ کون ہو۔جب جواب نہ ملا ت88و چوکیدار نے گولی مارکرزخمی کردیا۔ یوانجیل ک88ا یہ وف88ادار خ88ادم چن88د لمح88وں کے ان88دراپنے منج88ئی

کے پاس چلا گیا۔ ء میں لاہ88ور میں پنج88اب کی پہلی ج88نرل مش88نری ک88انفرنس ک88ا۱۸۶۳جنوری

اجلاس منعقد ہ88وا۔ کلارک کی یہ ہمیش88ہ خ88واہش تھی کہ مختل88ف مش88نوں کے مش88نری یگ8انگت کے س88اتھ ک88ام ک8ریں۔ یہ ک8انفرنس پنج88اب کرس88چن ک8انفرنس کی گوی8ا پیش

ء میں۱۸۶۳ ص888فحوں پ888ر مش888تمل ہے(۴۰۰خیمہ تھی۔ اس ک888انفرنس کی روئ888دار )جوآاف چھ88پی جس کی ای88ک ک88اپی راقم الس88طور کے پ88اس ہے۔ اس ک88انفرنس میں چ88رچ انگلین88ڈ، ام88ریکن پرس88بٹیرین چ88رچ، ام88ریکن ریفارم88ڈ پرس88بٹیرین چ88رچ، ام88ریکن یوناٹي88ڈآاف اسکاٹ لینڈ، اورامریکن میتھوڈسٹ اپسکوپل چ88رچ کے تقری88ر پرسبٹیرین چرچ، چرچ

Page 51: The Servant's of Web view · 2012-04-28جب پندرہ روز کے مباحثہ کے بعد مزا نے دیکھاکہ اُس ... نے اس تجویز کےساتھ ہی اپنی رضامندی

یافتہ پردیسی مشنری اوردیسی پ8ادری اورغ8یر تق88رر ی88افتہ پردیس88ی اوردیس8ی مس88یحی ش88امل ہوئے۔ ان میں پادری ف88رنچ ج88ان نی88وٹن، پ88ادری ب88روس، پ88ادری کلارک ، پ88ادری ف88ورمین، پادری گولک ناتھ، پ8ادری س8وفٹ، پ8ادری س8کاٹ ، پ8ادری پیٹرس8ن،پ8ادری ٹیل8ر جیس8ی ب88زرگ ہس88تیاں ش88امل تھیں اورہ88ر مین88ڈرتھ میکل88وڈ، پ88رکنس جیس88ے س88ول حک88ام اورہرب88رٹایڈورڈز میکلیگن لیک جیسے فوجی حکام اورسردار بکرم سنگھ ، جے ۔ سی ۔ بوس ۔ ڈاک88ٹر ب88وس۔ جے۔ این۔ چ88ٹرجی۔ م88ترا۔ جے۔ س88ی۔ مک88رجی ۔جے ۔ پی ۔ راؤ ۔ راجہ کپور تھلہ جیسے بزرگ موجود تھے۔ ک88انفرنس کےمض88امین یہ تھے: غ88یر مس88یحیوں میں

( تعلیمی ادارے۔۳( ہن88دومت اوراس88لام کے پ88یروؤں س88ے مب88احثہ )۲انجی88ل کی من88ادی )( کلیس888یا کے لے مین کی ام888داد)۵( دیہ888ات میں دورے)۴عورت888وں میں تبلیغی ک888ام)

(۹( پردیس88ی مش88نری اورہندوس88تانی مس88یحی )۸( دیس88ی کلیس88یا )۷(می88ڈیکل مش88ن)۶لن حق ) (۱۳( سکھ مذہب)۱۲(پہاڑی قبائل )۱۱۔) ( کثرت ازدواجی اورطلاق۱۰متلاشیا

( اورہندوستان کی کلیسیائے ج88امع۱۵( مشنوں کے باہمی تعلقات )۱۴مسیحی لٹریچر ) ء ک88ا روز ات88وار ک88ا دن تھ88ا اورس88ب کلیس88یاؤں اورمش88نوں کے ش88رکاء۱۸۶۲ دس88مبر ۲۸۔

عشائے ربانی کی رسم ۔۔۔۔میں شامل ہوئے۔آاتے اگرکلارک جیسے بیدار مغز اورعاقبت اندیش مشنری مختل88ف مش88نوں میں رہ88تے جوہندوس8تانی کلیس88یا کے حقیقی بہی خ88واہ ہ88وتے توموج88ودہ کلیس8یائی اختلاف88ات کب کے ختم ہوگئے تھے اورمختلف کلیسیائیں ایک ہوکر غیر مسیحی دنی88ا کے س88امنے متحدہ محاذ پیش کرکے سیدنا مسیح کا جرار لشکر ہ88وتیں۔ اورہندوس88تانی کلیس88یا ای88ک واح88د رس8ولی اور ج88امع کلیس8یا ہ88وکر ق88وم اورمل8ک کوش88اہراہ زن8دگی پ8ر گ8امزن ہ88ونے میں

مددیتی ۔آاب وہ888وا کی ن888اموافقت کی وجہ س888ے مس888ز کلارک کی طبعیت پش888اور میں

داس کوعلالت کی وجہ س88ے انگلس88تان جان88ا۱۸۶۲ہمیشہ علیل رہتی تھی۔ فروری ء میں

اکت8وبر۲۷پڑا۔ اوراسی موسم گرما میں کلارک کا والد پ8ادری ہ88نری کلارک ف8وت ہوگی8ا۔ آارام میں داخ88ل ہوگی88ا۔ اور ء میں کلارک ک88ا۱۸۶۳ جن88وری ۱۴کوپ88ادری ٹیوٹن88گ اب88دی

داس کے جن88ازے کے س88اتھ متع88دد غ88یر مس88یحی بھائی روجرکلارک خداوند میں سوگیا۔ روسائے شہر قبرس88تان گ8ئے۔ خ88دا نے کلارک ک8و ان تم8ام مص88ائب کے برداش8ت ک88رنے کی طاقت عطا کی اور وہ اکیلا مشن کے تمام کاروبار سرانجام دیتا رہ88ا۔ پ88ادری ٹ88امس

Thomas)رس88ل ویڈ Russell Wade)پش88اور بھیجاگی88ا اورمس88زکلارک ک88ا بھ88ائی James)جیمس ب8888راؤن Brown)آاگی8888ا س8888رکاری ملازمت کےسلس8888لہ میں پش8888اور

ء کے روز مس88ز کلارک بھی۱۸۶۴اورکلارک کی تس88لی ک88ا ب88اعث ہ888وا۔ یکم جن888وری آاگئی۔ پشاور واپس

۷لم بہار ء میں رابرٹ کلارک کشمیر بھیجا گیا تاکہ وہاں مشن ق88ائم۱۸۶۴موس

م88ئی کے روز کلارک نے مہ88اراجہ گلاب س88نگھ س88ے ملاق88ات کی جس کے۲۵ک88رے۔ دوران میں مس88یحی عقائ88د پ8ر گفتگ8و چھڑگ8ئی۔ کلارک نے نہ88ایت خ88وش اس88لوبی کےداس نے مہ8اراجہ س8ے عیس8ائیوں داس کے تم8ام س8والات ک8ا ج8واب دی8ا۔ اگلے روز س8اتھ دان س88ے تب88دیل کی ملاق88ات ک88رائی جن میں س88ے ای88ک ش88معون بھی تھ88ا۔ مہ88اراجہ نے دان دانہ88وں نے نج88ات ک88ا ج8انفزا پیغ88ام س88نایا۔ مہ88اراجہ نے مذہب کا سبب دریافت کی88ا تودانہ88وں نے ج88واب دی88ا کہ ہم ک88و سے دریافت کیاکہ تم کوعیسائی ہوکرکی88ا فائ88دہ ہ88وا ہے؟ دنی88اوی دولت نہیں بلکہ اب88دی دولت ملی ہے اور ہم88اری بے چین روح88وں ک88و ش88انتیدان کے جواب8وں س8ے بہت خ8وش ہ8وا۔ اگلے روز پھ8ر مہ8اراجہ حاصل ہ88وئي ہے۔ مہ8اراجہ دام8ورپر ب8ات چیت ہ8وئی ۔ گومہ8اراجہ ان کی اورمیاں صاحب راجکمار کے ساتھ م8ذہبی گفتگو سے بہت محظ88وظ ہ88وا لیکن وہ یہ نہیں چاہت88ا تھ88اکہ کش88میر میں مش88ن مس88تقلداس کا خیال تھاکہ اگر یہاں مشن قائم ہوگی8ا ت8و جس ط8رح انگری8زوں نے طورپر قائم ہو۔

Page 52: The Servant's of Web view · 2012-04-28جب پندرہ روز کے مباحثہ کے بعد مزا نے دیکھاکہ اُس ... نے اس تجویز کےساتھ ہی اپنی رضامندی

پنج88اب لے لی88ا ہے م88یرے مل88ک پ88ر بھی ق88ابض ۔۔ہوج88ائینگے۔ مہ88اراجہ چاہت88ا تھ88ا کہ کلارک دیگر یورپین لوگوں کی طرح شہر کے باہر رہائش اختی88ارکرے اورموس88م گرم88ا کے بعد پنجاب چلا جای88ا ک88رے۔ لیکن کلارک ش88ہر کے ان88در کش88میریوں کے درمی88ان ب88ارہ مہی8نے رہن88ا چاہت8ا تھ88ا۔ کلارک لکھت8ا ہے" اگ8ر میں نے ی8ورپین لوگ88وں کے س8اتھ رہ88ائشدان ک8و گن88اہوں س8ے نج8ات پ8انے ک8ا اختی8ار کی توکش8میری یہ نہیں س8مجھینگے کہ ہم آائے ہیں۔ یہاں ج88و ان انگری88ز افس88ر رہ88تے ہیں جوب88دمعاش ہیں جن پیغام دینے کی خاطر آاتیں ہیں جوش88راب میں بدمس88ت ہ88وکر گن88دے گیت کے پاس شہر کی عورتیں رات ک88و گاتے ہیں۔ ایسے اشخاص کے درمیان رہ کر ہم88اری تبلیغی مس88اعی کس ط88رح کامی88ابآانے پات88ا کی88ونکہ مہ8اراجہ ک8ا حکم ب8ڑا ہوسکتی ہے؟ یہاں ک88وئی مہ88اراجہ ک8ا افس8ر نہیں آانے نہ پائیگ8ا۔ لیکن ش88ہر میں کش8میری ہم88ارے سخت ہے۔ پس یہاں ک88وئی کش8میری

آاجاسکینگے۔ پاس امرتسر میں کشمیری رہتے تھے۔ وہاں کے ایک کشمیری نے کلارک ک88و اپن88اآاب8ادی میں تھ88ا۔ لیکن سر ی نگر کا گھر کرایہ پر دے دیا جوش88ہر کے درمی88ان گنج88ان جب کلارک نے سری نگر میں رہ88ائش اختی88ار ک88رنی چ88اہی تومہ88اراجہ کے زی88ر اث88ر ای88ک ہجوم جمع ہوگیا تاکہ کلارک کوگھر میں گھسنے نہ دے۔ شاہ منیر خ88اں جوافغ88ان ق88بیلہ یوسف زئی کے گاؤں زی88دہ ک8ا مل88ک یاس88ردار تھ88ا اورمس88یحی ہوگی88ا تھ88ااس وقت کلارکداس کی مدد سے کلارک سری نگر میں اپنے گھر میں داخل ہوگی88الیکن کے ساتھ تھا۔ آادمیوں نے گھر کو گھ88یر لی8ا۔ ہرگھ8ڑی ہج88وم وہاں ایک اژدحام جمع ہوگیا اورہزار پندرہ سوآاتا تھا۔ مہاراجہ خود جموں میں تھا آادمی نظر نہیں بڑھتا جاتا تھا لیکن کوئی پولیس کا اورزیزی88ڈنٹ س88رینگر میں نہیں تھ88ا۔ کلارک وزی88ر کے پ88اس گی88ا لیکن ج88واب ملا کہ وہ خوابگاہ میں ہے جہ88اں ک88وئی پیغ88ام نہیں جاس88کتا۔ پس کلارک وہیں زمین پ88ر بیٹھ88ا رہ88اآاپ ی88ورپین لوگ88وں کے داس نے ش88کائت کی۔ اس پروزی88ر نے کہ88ا کہ اورجب وزی88رنکلا ت88و

ساتھ رہائش اختیار کرلیں۔ کلارک نے جواب دیاکہ میرا کام شہر کے درمیان لوگوں میںآاپ کی حف88اظت ہے۔ میں باہر نہیں رہ س88کتا۔ اس پ88ر وزی88ر نے کہ88اکہ میں دودن ت88ک کے لئے گارڈ بھیج س88کتاہوں۔ زی88ادہ دن8وں کے ل88ئے میں ذمہ دار نہیں ہوس88کتا۔ اس کے بعد وزیر خود توسری نگر سے باہر چلا گیا اورن88ائب وزی8ر نے کلارک کوکہل8وا بھیج88ا کہآاپ اپن88ا وع88دہ پ88ورا آاپ نے وع88دہ کی88ا تھ88ا کہ دودن کے بع88د گھ88ر خ88الی ک88ردینگے اب کریں۔ کلارک ایک رومن کیتھولک فرانسیسی تاجر کی م88دد س88ے اپ88نے گھ88ر میں جم88اآاپ ش88ہر کے گھ88ر رہا۔ اس پر مہاراجہ نے انگریز ریزیڈنٹ کی معرفت کہلوا بھیج88ا کہ ک88و خ88الی ک88ردیں۔ کلارک لکھت88ا ہے " ایس88ے ن88ازک م88وقعہ پ88رہم کس ط88رف ج88ائیں؟ انگری88زي گ88ورنمنٹ پ88ر ج88وبرائے ن88ام عیس88ائی ہے بھروس88ہ نہیں کرس88کتے۔ ش88اہزادوں کی نسبت خ8دا پ8ر تکیہ کرن88ا بہ88تر ہے"۔ جب کلارک نے ریذی88ڈنٹ کوخ88ط لکھ ک8ر تم8امداس نے وزی88ر داس نے کہا کہ بہتر ہے کہ تم ابھی گھر خالی نہ ک88رو۔ باتیں سمجھائیں توآاپ نے بہت اچھا انتظام کیاکہ اژدحام کوپادری صاحب کے گھر سے ہٹادیا۔ کوکہاکہ داس آاپ کی زیر حفاظت وہ کشمیر کی خدمت اچھی ط88رح ک88رینگے۔ ی8وں دامید ہے کہ

مخالفت کا خاتمہ ہوگیا۔ پر اس مخالفت کا یہ نتیجہ ہ88وا کہ تم88ام ش88ہر اورگردن88واح میں مش88ن کے ک88ام

ددور پھی8ل گی88ا۔ دور م8ئی ک8و مس8ز کلارک نے۲کا چرچا پھی8ل گی8ا اورانجی8ل ک8ا پیغ8ام دآانے شروع ہوگئے۔ ایک ہسپتال کھولا جس میں مریض جوق درجوق

داس کو شکست ہوئی ہے تووہ ایک اورچ88ال چلا۔ جب مہاراجہ نے دیکھا کہ داس نے ریذیڈنٹ کی معرفت کہلوا بھیجا کہ اگ8ر کلارک جم88وں میں مش8ن ق88ائم ک8رلے تومہ88اراجہ کوک88وئی اع88تراض نہیں ہوگ88ا۔ مہ88اراجہ ک88ا خی88ال تھ88اکہ کلارک انک88ار کردیگ88ا لیکن کلارک نے ش88کریہ کے س88اتھ اس ع88ورت کوقب88ول کرلی88ا۔ اس پ88ر مہ88اراجہ نےبغ88یر کسی سبب کے اپنی دعوت کوواپس لے لیا اوروزیر کی معرفت کہل88وا بھیج88ا کہ خ88بردار

Page 53: The Servant's of Web view · 2012-04-28جب پندرہ روز کے مباحثہ کے بعد مزا نے دیکھاکہ اُس ... نے اس تجویز کےساتھ ہی اپنی رضامندی

اگرتم جموں میں داخل ہوئے۔ مہاراجہ نے اپنی مخالفت مختلف طریقوں سے دکھادی۔لت داس کوسزادی جاتی اورقید کردی88ا جات88ا اورحک88وم آاتا جوشخص مسیحی تعلیم کے لئے

آاتے تھے۔ کشمیر کے حکم سے سکول کے طلباء سکول میں نہیں جولائی کوحسن ش8اہ نے ج8و پہلا کش8میری مس8یحی تھ8ا۔ بپتس8مہ پای8ا۔۲۰

داس داس ک88و قی88د کی88ا گی88ا زدوک88وب کی88ا گی88ا وزی88ر نے خ88ود داس کا نام یوسف رکھا گیا ۔ ک888ولالچ دی888اکہ وہ مس888یحیت کوچھ888وڑدے ، دی888وان خوردریذی888ڈنٹ کے پ888اس گی888ا اور اورشکائت کی کہ مس8ز کلارک نے یوس8ف ک8و دوائی دے ک8ر بیہ8وش کی8اہے اورکلارکداس کوبپتسمہ دے کر زبردستی عیسائی کرلیاہے۔ اس پر ریذیڈنٹ نے یوسف ک88و بلا نے بھیجا۔ یوسف نے ان تمام باتوں سے انکار کیا۔اس پ88ر دی8وان نے کہ88اکہ مہ88اراجہ کی یہ خواہش ہے کہ کلارک کشمیر سے چلا جائے اوروہ نہ تو کبھی کش88میر میں ق88دم رکھے

اورنہ تبلیغی کام کرے۔ جب موسم سرما شروع ہوا تومہاراجہ نے اصرار کیاکہ جس ط88رح دیگ88ر ی88ورپین کش88میر س88ے چلے ج88اتے ہیں تم بھی چلے ج88اؤ۔ پنج88اب کےلفٹنٹ گ88ورنر نے کلارک

اکت88وبر کوریذی88ڈنٹ نے کہ88ا کہ تم کویہ88اں س88ے۲۹کی مدد کرنے س8ے انک8ار کردی8ا۔ دامور کوبند جانا پڑیگا۔ مہاراجہ نے سنا ہے کہ ترکی میں سلطان ۔۔۔ نے تمام مشن کے کردی8888اہے اوروہ کش8888میر میں بھی ایس8888ا ہی کرن8888ا چاہت8888اہے۔ پس کلارک نے اب یہی

دمدت تک کشمیر کوچھوڑ کرواپس پشاور چلاجائے۔ بہترخیال کیاکہ کچھ ۸

اس اثن88اء میں پنج88اب مش88ن ت88رقی کرت88ا گی88ا۔ پنج88اب کے مختل88ف قص88بوں اورشہروں میں تبلیغی مرکز قائم ہوگئے اور اس بات کی ضرورت محسوس ہوئی کہ ک88وئی تجربہ کارمشنری امرتسر میں رہے جوپنج88اب کے مختل88ف مرک88زوں کے ک88ام کی نگ88رانی

کیا ک8رے۔اس مقص8د کے ل8ئے راب8رٹ کلارک منتخب کی8ا گی8ا اوروہ پھ88ر امرتس8ر متعینء کو پشاور سے رخصت ہوا۔۱۸۶۵مارچ ۱۵کیا گیا ہے۔ وہ ء میں جب پنجاب مشنری ک88انفرنس ک88ا پہلا اجلاس ہ88وا ت88وکلارک نے۱۸۶۳

اس مجلس کے سامنے تبلی� کا ای88ک نی88اطریقہ پیش کی88ا اورکہ88اکہ پنج88اب میں می88ڈیکل مشن جا بجا کھولنے چاہئیں۔ پنجاب میں اس وقت کوئی میڈیکل مشن نہیں تھا جسدپور تھلہ میں دپور تھلہ نے اپ8نے خ8رچ س8ے ک کا تعل8ق کلیس8یا کے س8اتھ ہ8و۔ ہ88اں۔ راجہ کلب مق88دس داس کی جاگیر تھی دومشن کھولے ہوئے تھے۔ یہ راجہ کتا اوراودھ میں جہاں داس کے پ88اس رہ88تی تھی اورمح88ل میں مس88یحی لب مق88دس کا عاش88ق تھ88ا۔ اورہمیش8ہ کت88ادپور تھلہ کے ش8فاخانہ میں ڈاک8ٹر ج88ان نی88وٹن )ط88ریقہ پ8ر عب8ادت بھی کی8ا کرت8ا تھ8ا ۔ ک

John Newton)جوامریکن مشن کے مشہور پادری نیوٹن کا بیٹا تھا میڈیکل مشنری تھا۔ جب رابرٹ کلارک پشاور میں تھا تومس88ز کلارک کے ش88فاخانہ نے تبلیغی مس88اعی کے لئے تمام دروازے کھ88ول دی8ئے تھے اورمس8زکلارک کے ش8اگرد رش8ید فض8ل ح8ق نے

کافرستان میں علم طب اورڈاکٹری علاج کے ذریعہ تبلیغی کام کیا تھا۔ میں می888ڈیکل(Edinburgh)ان دن888وں میں س888کاٹ لین888ڈ کے ش888ہر ای888ڈینبرگ

داس دامی88دیں اس انجمن س8ے وابس8تہ تھیں اور مش8نری سوس8ائٹی ق88ائم ہوگ88ئی ۔کلارک کی نے اس سوسائٹی کے لئے چندہ جمع کرنا شروع کردیات88اکہ کش88میر میں می88ڈیکل مش88ن کھ88ولا ج88ائے ۔ اس مقص88د کے ل88ئے چ88رچ مش88نری سوس88ائٹی نے ڈاک88ٹر ولیم جیکس88ن

ء میں کشمیر متعین کیا۔۱۸۶۵کو (William Jackson Elms lie)ایلمزآایا توکلیسیا خدا کے فضل سے ترقی ک88ررہی تھی جب رابرٹ کلارک امرت سر اورہندوس88تانی مس88یحیوں کی تع88داد روز ب88روز ب88ڑھ رہی تھی ۔کلارک ک88ا یہ اص88ول تھ88اکہداس کوکس88ی خ88اص داس کا یہ خی88ال نہ تھ88ا کہ وہ پنجاب کو مسیح کے لئے فتح کرے داس ک88ا خی88ال تھ88ا کہ انگری88ز مش88نری ص88رف چن88د کلیس88یائی ف88رقہ کے ل88ئے فتح ک88رے۔

Page 54: The Servant's of Web view · 2012-04-28جب پندرہ روز کے مباحثہ کے بعد مزا نے دیکھاکہ اُس ... نے اس تجویز کےساتھ ہی اپنی رضامندی

سالوں کے ل88ئے درک88ارہوں گے جب ت88ک دیس88ی کلیس88یا کے دیس88ی پاس88بان پی88دا نہ ہ88وں اورہندوس88تانی کلیس88یا ای8ک ق88ومی کلیس88یا نہ ہوج8ائے۔ کلارک نہیں چاہت88ا تھ88اکہ پنج88ابیداس ک8ا خی8ال کلیسیا کو غیر ملکی قواعد اورس8وم کی قی88ود کی زنج88یروں میں جک8ڑے۔

تھاکہ خدامشنوں کے ذریعہ کلیسیائی اختلافات کا خاتمہ کردیگا۔ نومری88د ش88ہر کے ب88اہر مش88ن کمپون88ڈ میں رہ88تے تھے لیکن راب88رٹ کلارک اسدان ک88و بات کے خلاف تھا ۔ وہ کہتا تھا کہ ہندوستانی مسیحی خمیر کی مانند ہیں اور شہر کے لوگوں کے درمیان رہنا چاہیے۔ علاوہ ازیں مشن کمپونڈ کے اندر رہ88نے س88ے وہ مشنریوں کے ماتحت رہ88تے ہیں اور غ88یر ملکی خی88الات اورج8ذبات س88ے مت88اثر ہ88وکر اپ88نی

آازادی کھوبیٹھتے ہیں۔ روحانی اورذہنی آازادی،صحت، ترقی اوربہبودی کے لئے یہی بہ88تر ہےکہ ہندوستانی کلیسیاکی دان کے ایم88ان ایذارس88انی داس کے شرکاء اپنے غ88یر مس88یحی ہم وطن88وں کے درمی88ان رہیں۔ یی نم88ونہ ہ88وں۔پس سے قائم ہوں اوروہ روز مرہ کی زندگی میں غیر مسیحیوں کے ل88ئے اعل داس نے شہرامرتسر کے مختلف مقامات میں عیسائیوں کوبسایا اورخودشہر میں س88کونت اختیارکرلی۔ مہاں سنگھ کا قلعہ شہر کے ان88در تھ88ا۔ کلارک نے ش88ہر کے ب88اہر وہ جگہدومرید رہتے تھے اس قلعہ کے بدلے دے دی اوراپنی جیب خاص س88ے پن88درہ ہ88زار جہاں ن روپیہ خرچ کرکے مہاں سنگھ میں ای88ک مش88ن ک88ا گھ88ر بنای88ا۔ ی88وں پنج88اب کے مق88دسداس جگہ جہ88اں مہ88اراجہ رنجیت س88نگھ ک88ا ب88اپ اپ88نے اختی88ارات شہرامرتس88ر میں عین اس888تعمال کرت888ا تھ888ا کلارک نے مس888یح کے ل888ئے ای888ک قلعہ کھ888ڑا کردی888ا۔ ب888ابو ایش888ن چندرس88نگھ مرح88وم لکھت88اہے کہ" جب کلارک نے یہ گھ88ر بنوای88ا توش88ہر کے ل88وگ اسآارام کرنے ک8ا داس کو دوپہر کے وقت آاتے تھے کہ گرمیوں میں داس کے پاس کثرت سے موقعہ بھی نہ ملتا تھا اوراگرمسیحی کلارک صاحب کوخبر کئے بغیر روزانہ دوگھنٹہ ت88ک

داس کی صحت بالکل خراب ہوجاتی"۔ باہر کا دروازہ بندنہ کردیتے تو

ش88ہر کے اس88ی حص88ہ میں کلارک نے ای88ک س88رائے اورپاس88ٹر کے ل88ئے مک88ان بنوای88ا۔ س88رائے کے بن88وانے ک88ا یہ مقص88د تھ88ا کہ مس88افر عیس88ائی جب کبھی عب88ادت ی88اداس میں پن88اہ لےس88کیں۔ اق88رار ی88وں کے ل88ئے یہ آائیں ت8و وہ تجارت وغیرہ کے ل88ئے امرتس88ر ددک8ان داری کرن8ا ددک88انیں بھی بن8وادیں ت8اکہ جومس8یحی جگہ نہ8ایت م8وزوں تھی۔ وہ88اں دتب خ888انہ اورری888ڈنگ روم کے ل888ئے ددک888انیں ک دان ک888وکرایہ پ888ر لے س888کیں۔ دو چ888اہیں وہ دودک88انیں کتب مقدس88ہ اورمس88یحی کتب کی ف88روخت کے ل88ئے مخص88وص کی گ88ئیں۔ د

مخصوص کی گئیں۔ داس نے کہاکہ اس شہر میں باط88ل م88ذاہب کے جب شمعون وفات پانے لگا تو جھن88ڈے کھ88ڑے ہیں لیکن حقیقی خ88دا ک88ا ای88ک جھن88ڈا بھی نہیں۔ م88یرے بع88دمیری جائدار سے ایک جھنڈا قائم کیا جائے تاکہ لوگوں ک88و معل88وم ہوج88ائے کہ مس88یح امرتس88رداس وقت ہندوس8تانی داس کا گھر اس مقص8د کے ل8ئے اس8تعمال کی8ا گی8ا۔ آاگیا ہے۔ میں مسیحی چاہتے تھے کہ ایک ہال تعمیر کیا ج8ائے جہ8اں کلیس8یا کے تم8ام ش8رکاء ای8ک جگہ جم88ع ہوس88کیں۔ ش88معون کے زی88ورات اورگھ88ر ف88روخت ک88ئے گ88ئے اورہندوس88تانی مس88یحیوں نے چن88دہ جم88ع کی88ا اوروہ جگہ تعم88یر کی گ88ئی جوبع88د میں می88ڈیکل مش88نداس پر ڈاک8ٹر ہ8نری م8ارٹن کلارک نے لال ک8پڑے پ8ر س8فید ص8لیب لگ8ا ک8ر ہسپتال ہو اور

مسیح کا جھنڈا کھڑا کردیا۔ ء میں مشن ہائی سکول کا تعلق کلکتہ یونیورسٹی کے ساتھ کردی88ا گی88ا۱۸۶۵

تاکہ طلباء کے پاس باقاعدہ سند ہو۔ رابرٹ کلارک کا یہ اصول تھاکہ پنجابی کلیسیا اپنا انتظام خود ک88رے اوراپ88نے پاؤں پر کھڑی ہو۔ امرتسر میں کلیسیائی روپیہ کا انتظام کلیسیا کے ہاتھ میں تھ88ا۔ جس میں سے پچاس روپیہ پاسٹر کوتنخ8واہ دی ج8اتی تھی۔ اس س8ے اق88رار ی8وں اورغریب8وں کی امداد بھی کی جاتی تھی۔ چرچ کمیٹی کااجلاس ہرماہ ہوتا تھا اورہر ششماہی کے بع88د

Page 55: The Servant's of Web view · 2012-04-28جب پندرہ روز کے مباحثہ کے بعد مزا نے دیکھاکہ اُس ... نے اس تجویز کےساتھ ہی اپنی رضامندی

تمام جماعت کا مجم88ع ہوت88ا جس میں حس88اب کت88اب س88نایا جات88ا تھ88ا۔ کلارک کی یہ ع88ادت نہیں تھی کہ ہرب88ات میں اپ88نی مرض88ی پرعم88ل ک88رے بلکہ وہ لوگ88وں س88ے ص88لاح

اورمشورہ لے کر اکثریت کی رائے پرعمل کرتا تھا۔ کلارک کی یہ کوش888ش تھی کہ پنج888ابی عیس888ائیوں میں تبلیغی ج888وش پی888دا

داس نے مولوی عمادالدین لاہز کوبپتس8مہ دی8ا۔ علم8ائے اس88لام مب8احثہ۱۸۶۵کرے۔ ء میں ء میں ڈپ88ٹی عب88داللہ۱۸۹۳اورمن88اظرہ کے ل88ئے جم88ع ہوج88اتے اورمنہ کی کھ88اکر ج88اتے۔

آارچ ڈیکن آاجک88ل آاتھم اورمرزا غلام احم88د قادی88انی کے درمی88ان اس وس88یع می88دان میں جو کے گھ88ر کے کمپاؤن88ڈ کے س88امنے واق88ع ہے پن88درہ روز ت88ک بحث ہ88وتی رہی جس ک88ا

نتیجہ مرزا غلام احمد کے لئے سوائے حسرت ویاس کے اورکچھ نہ ہوا۔ پادری داؤد سنگھ چاہتا تھا کہ اپنے ہم مذہبوں میں انجیل کی خ88دمت ک88رےآازاد کردیا۔ اوروہ جموں جاکر مہاراجہ کے افس88روں اورع88وام الن88اس داس کو پس کلارک نے

میں منادی کرتا رہا۔آاتے ہی زن8انہ ک8ام کی ط88رف مت88وجہ ہوگ88ئی۔ یہ88اں لڑک8وں مسز کلارک امرتس8ر اورلڑکیوں کا یتیم خانہ قائم ہوگیا تھا اور مس8ز کلارک گھ8روں کے ان8در ۔ زنانخ8انوں میں جایا کرتی تھی۔ مسز کلارک پہلی عورت تھی جس نے پشاور اورکش88میر میں می88ڈیکل

داس کویہی عزت نصیب ہوئی۔ کام شروع کیا تھا۔ اسی طرح امرتسر میں بھی دان وس8ائل ک8ا خی8ال چ8ونکہ کلیس8یا کی تع8داد روزاف88زوں تھی لہ8ذا کلارک ک8و کرنا پڑا جونومریدوں کی روزی کے متعلق تھے۔ چونکہ نومرید اپنے خاندانوں س88ے نک88الے جاتے تھے اوردنیاوی مال اورجائداد سے مح88روم ک88ئے ج88اتے تھے یہ س88وال پی88دا ہ88واکہ وہ اپ88نی روزی کس ط88رح کم88ائیں۔ ذات پ88ات کی قی88ود کی وجہ س88ے بعض ک88ام وہ نہیں کرس88کتے تھے۔کلارک ہرنومری88د ک88ا خی88ال رکھت88ا تھ88ا اوراس کی لی88اقت اورق88ابلیت کےداس ک8و روزی ک88ا وس88یلہ حاص8ل ک88رنے میں م8دد دیت88ا۔ ی8تیم خ8انے میں مختل8ف مط88ابق

آاب8اد کی8ا ج8ائے دستکاریاں س88کھائی ج8انے لگیں اوریہ خی8ال ہ88واکہ ای8ک مس8یحی گ8اؤں جہ88اں مس88یحی مختل88ف کاروب88ار کرس88کیں۔ اس غ88رض کے ل88ئے اجس نے س88رکار س88ےآاب8اد رکھ88ا گی8ا۔ پ8ادری داؤد س8نگھ انیس سوایکڑ زمین حاصل کی ۔گاؤں کا نام کلارک

(Roland Bateman)امرتسر سے وہاں بھیجا گیااورپادری رولینڈ بیٹمن

کی لگات88ار ان تھ88ک کوشش88وں نے کلارک(F.H.Beutel)پادری ایف ۔ ایچ بیوتل آاباد کواس کی موجودہ مشکل میں تبدیل کردیا۔

ء کے روز چرچ مشنری سوسائٹی نے لاہور میں قدم رکھا۔ پادری۱۸۶۷ مئی ۵داس نے ء میں سی۔ ایم۔ ایس کو پنجاب۱۸۵۰جان نیوٹن پنجاب کا پہلا مشنری تھا۔

داس نے بڑے تپاک سے سی ۔ ایم ۔ ایس ک88ا لاہ88ور آانے کی دعوت دی تھی اوراب میں میں خیر مقدم کیا۔

ء میں کلارک یہ کوشش کرنے لگا کہ پنجاب میں میڈیکل مش88ن ق88ائم۱۸۶۸داس کی لگاتار کوششوں کا یہ ن88تیجہ ہ88وا کہ ء میں امرتس88ر می88ڈیکل مش88ن۱۸۸۲ہوجائے

قائم ہوگیا۔ Henry)می888ڈیکل مش888ن کے قی888ام اورپھیل888نے میں کلارک کوہ888نری م888ارٹن

Martyn) ء کے فس8اد کے ای8ام میں ای8ک افغ88ان خ88اتون۱۸۵۷ س8ے ب88ڑی م8دد ملی۔ آاگ88ئی۔ داس کی اج88ل آائی۔ جب وہ پش88اور کے دروازہ پ88ر پہنچی ت88و کاب88ل س88ے پش88اور داس کا نام ہ88نری م88ارٹن داس کا چھوٹا بچہ لے لیا اوراپنالے پالک بیٹا بناکر مسزکلارک نے رکھا۔ بچہ کی مادری زبان فارسی تھی ۔ پشاور میں وہ پنجابی اورپشتو بھی بول8نے لگ8ا۔داس ک88و س88کاٹ لین88ڈ کے ش88ہر ای88ڈنبرگ میں ج88ارج واٹس88ن جب وہ بڑا ہوا ت88وکلارک نے آای8ا اور پ88ادری وی88ڈ کے س88اتھ سکول میں داخل کردیا۔ وہاں سے ایک دفعہ وہ ہندوستان

داس نے ۔ ایم ۔ ڈی۱۸۸۱کشمیر کے قحط زدگان کی مدد کیلئے کشمیر گیا۔ ء میں کی ڈگری حاصل کی اور اگلے سال چرچ مشن نے اجس کو امرتس88ر می88ڈيکل مش88نری

Page 56: The Servant's of Web view · 2012-04-28جب پندرہ روز کے مباحثہ کے بعد مزا نے دیکھاکہ اُس ... نے اس تجویز کےساتھ ہی اپنی رضامندی

ااپچیس داس نے اس قدر تن دہی سے کام کیا کہ تین سال کے اندرتقریب مقرر کردیا۔ یہاں آائے اور نجات کا پیغام سنتے رہے۔ داس کی قابلیت اورشہرت کی وجہ سے ہزار مریض

داس نے ان ڈاک88ٹروں ہنری مارٹن کلارک نے جا بجا ہسپتال کھول دیئے جہ88اں داس نے خودس88کھلایا تھ88ا۔ چن88انچہ ء ت88ک ن88ارووال، جن88ڈیالہ،۱۸۹۱کوبھیج88ا جن ک88و

بیاس اور سلطان ونڈ وغيرہ قص8بوں اورگ8اؤں میں ہس88پتال ق88ائم ہوگ8ئے جہ8اں ہ88زاروں م8ریض روزانہ انجیل کا جانفزا پیغام س88نتے تھے اوران قص88بات اوردیہ88ات میں ب88ازاری من88ادی کی جاتی تھی۔ کلارک کہتا تھا" مشن ہسپتال ہی ایک ایسا مقام ہے جہاں بہترین س88ائنسیی ترین نتائج روح کی بہبودی کے لئے استعمال ہ88وتے ہیں" )پنج88اب مش88ن نی88وز کے اعل

ء(۔۱۸۸۹ اپریل ۱۵ ہ88نری م88ارٹن کلارک نہ ص88رف ای88ک قاب88ل ڈاک88ٹر تھ88ا بلکہ زبردس88ت زب88ان دانداس کی زیرنگ888رانی بھ888ائی میاس888نگھ کی اورمص888نف بھی تھ888ا۔ پنج888اب گ888ورنمنٹ نے ڈکشنری شائع کی ج88وراقم الس8طور کے پ8اس موج8ود ہے۔ پ8ادری پن88ڈت کھ88ڑک س8نگھداص8888ول" لکھی ج888و آاریہ س888ماج کی تعلیم کے داس نے کت8888اب" کے س8888اتھ م8888ل ک8888ر داردو اورپنج8ابی میں چھپ گ8ئی اوراس ق88در مقب8ول ہ88وئی کہ ای8ک روز انگریزی ، ہن88دی، داس کی پ88انچ س88وجلدیں خری88دلیں۔ وہ ک88ئی س88ال ت88ک اخب88ار" پنج88اب ایک خری88دار نے

مشن نیوز" کا ایڈیٹر اورمینجر بھی رہا۔ ہ88نری م88ارٹن کلارک ای88ک زبردس88ت ع88الم اورنہ88ایت جوش88یلا مبل�88 تھ88ا۔ وہددور دراز مقام88ات میں انگریزی،اردو، پنج88ابی زب88انوں میں فص88یح البی88ان تھ88ا اورجگہ جگہ داس ک88و اک88ثر بول88نے کی مسیحیت پر لیکچر دیا کرت88ا تھابالخص88وص لاہ88ور اورپش88اور میں دتب فقہ وغیرہ سے بخوبی واقف تھا۔ چن88انچہ آان وحدیث اورک دعوت دی جاتی تھی۔وہ قر

آاتھم اور مرزا غلام احمد قادیانی کے درمیان جومباحثہ ء سے۱۸۹۳مئی ۲۲ڈپٹی عبداللہ داس کے مکان کے اح88اطہ میں ہ88وا اور مس88یحیوں کی ط88رف س88ے۵ دون تک ہوتا رہا وہ ج

دان کی لن مباحثہ میں جب ڈپٹی مرح8وم بیم8ار ہوگ8ئے توہ8نری م8ارٹن نے وہ صدر تھا۔ دوراداس کی جگہ پ8ادری احس8ان۲۹جگہ داس روز مئی کے روز مرزا جی س8ے مب8احثہ کی8ا اور

داس نے اس88لا پرای88ک رس88الہ لکھ88ا اللہ ص88در مق88رر ہ88وئے ۔ ڈاک88ٹر عم88اد ال88دین کے س88اتھ داس نے " وی88دوں کی تعلیم اورقرب88انی" اور" وی88دوں کی ازلیت" وغ88یرہ اورہن88دوؤں کے ل88ئے

کتابیں لکھیں۔ ء میں ہنری مارٹن فارغ الخدمت ہ88وکر ای88ڈنبرگ چلا گی88ا جہ88اں س88ے وہ۱۹۰۵

آاخر ء میں۱۹۱۶سکاٹ لینڈ اورانگلینڈ کے مختلف مقامات میں لیکچردیا کرتا تھا۔ بلاداس نے چون88تیس داس کو فالج ہوگیا اوروہ اپ88نے نج88ات دہن88دہ کے پ88اس چلا گی88اجس نے

سال تک وفاداری سے خدمت کی تھی۔داس کے بچے۱۸۶۸ ء میں رابرٹ کلارک کی والدہ وفات پاگئی۔ چ88ونکہ اب

داس کی اپ88نی ص88حت بھی خ88راب رہ88تی تھی وہ ء۱۸۶۹ جن88وری ۶ب88ڑے ہوگ88ئے تھے اورکوانگلستان چھٹی پرچلاگیا۔

۹ نے(French And Knott)ء میں پادری ف88رنچ نے اور پ8ادری ن88وٹ ۱۸۶۹

یہیات کےکالج کے لئے مہاں سنگھ کا باغ خری88دا۔ لیکن پ88ادری ن88وٹ لاہور میں علم ال فوت ہوگیا اورفرنچ اکیلا رہ گیا۔ کلارک اس کی مدد کے لئے لاہور متعین کیا گی88ا اوروہ

ء کولاہور پہنچ گیا۔ اسی ماہ ک88الج کی ابت88دا ہ88وئی۔ ابت88دائی عب88ادت۱۸۷۱یکم جنوری میں کلارک نے وعظ کیا۔ عبادت میں امریکن پرسبٹیرئن مشن کے تمام مش88نری ش88ریکآاف سکاٹ لینڈ مشن وال88وں نے اپ8نے طلب88اء ہوئے۔ اس کالج میں امریکن مشن اور چرچ پڑھنے کے ل88ئے بھیجے اوراس ط88رح مختل88ف مش88نوں کے پنج88ابی خ8ادم ال88دین نے ف88رنچ

یہیات کی تحصیل کی۔ لم ال اورکلارک کے قدموں میں بیٹھ کر عل

Page 57: The Servant's of Web view · 2012-04-28جب پندرہ روز کے مباحثہ کے بعد مزا نے دیکھاکہ اُس ... نے اس تجویز کےساتھ ہی اپنی رضامندی

داس وقت جب کلارک لاہ88ور ڈیون88ٹی ک88الج کی عم88ارت تعم88یر کرارہ88ا تھ88ا ت88و ہندوس88تانی عیس88ائيوں نے لڑکی88وں ک88ا ای88ک س88کول کھ88ولا جس میں ص88رف تین لڑکی88اںدانہ8وں نے کلارک س8ے درخواس8ت کی کہ س8کول اپ8نے ہ8اتھوں میں رکھے۔ پڑھ8تی تھیں۔داس نے س8کول کوایس8ی خوش8ی اس8لوبی امریکن مشن کے مشنریوں کی اجازت کے بع88دسے چلایا کہ وہ ایک ہائی سکول ہوگیا اور بعد میں" لیڈی ڈفرن سکول" سے نامزد ہوا۔ مسیحی کتب کی طباعت اورفروخت کا کوئی انتظام نہیں تھا۔ کلارک خ88ود کتابوں ک8ا ک8یڑا تھ8ا اورمس8یحیت کی اش8اعت کے ل8ئے کتب ک8ا وج8ود نہ8ایت ض8روریداس نے امریکن مشن والوں کے ساتھ مل کر" پنجاب رلیجیس ب88ک سوس88ائٹی تھا ۔ پس " کی بنا ڈالی۔ پ88ادری ای88ف ۔ ایچ بیرن88گ کی فیاض88ی س88ے اس سوس88ائٹی کی عم88ارت کھڑی ہوگئی۔ کلارک اس کا پہلا سیکریٹر ی تھا اوربابو رادھا رمن راہا اس کا اسسٹنٹ

تھا۔ کلارک بائبل سوسائٹی کا بھی سیکریٹری تھا۔ س88طور ب88الا میں ذک88ر ہوچک88اہے کہ ڈاک88ٹر ایلم88ز کش88میر متعین کی88ا گی88ا تھ88ا۔

آان88ا پڑت88ا تھ88ا۔ داس ک88و واپس پنج88اب میں لم س88رما میں ء میں جب وہ کش88میر۱۸۷۱موس88ولن انتظ88ام س88ے آارہا تھا توراستہ میں گجرات میں وہ فوت ہوگی88ا۔ خ88دا کے حس88 سے واپس داسی سال مشنریوں کوبارہ مہینے کشمیر میں رہنے کی اجازت مل گئی پس ڈاکٹر ایلم88ز

ء میں ڈاک88ٹر تھی88وڈر۱۸۷۴لی عین فتح کے وقت اس جہ88ان ف88انی س88ے ک88وچ کرگی88ا۔ Theodore)میکس88ول Maxwell) اورج88ان نکلس88ن(John Nicholson)ف88اتح

دہلی کا بھانجا تھا کشمیر میں متعین کیا گیا۔ مہاراجہ نے بڑے تپاک سے اس کا خیرمقدم کیا اورسری نگر میں ہسپتال تعمیر ہوگیا۔

ڈاکٹر ایلمزلی کی بی88وہ حس88ینہ اورجمیلہ ع88ورت تھی اورس88اتھ ہی فرش88تہ س88یرت بھی تھی۔ کلارک کی صلاح ومشورہ سے امرتسر میں زنانہ کام کرنے ل8گ گ8ئی اوربع88د

آارام داس کا بیاہ پادری بیرنگ کے ساتھ ہوگیا لیکن بیاہ کے چن88د م88اہ بع88د وہ اب88دی میں میں داخل ہوگئی۔داردو میں تفسیریں۱۸۷۴ ء میں کلارک نے کتب مقدسہ کے بعض حصص پر

داس نے مول88وی عم88اد ال88دین لاہ88ز ک88و اپ88نے س88اتھ ش88امل لکھیں۔ اوراس غ88رض کے ل88ئے دتب پر تفسیریں لکھی گئیں اورکلی88د ت88ورات بھی لکھی کرلیا۔ متی، یوحنا، اعمال کی ک

گئی ۔ ء کے روز کلارک نے پن88ڈت ن88رائن داس کھ88ڑک س88نگھ ک88و۱۸۷۴یکم مارچ

بپتسمہ دیا۔ پنڈت کھڑک سنگھ سنسکرت کا فاضل ، ویدوں کا عالم ہن88دؤ فلس88فہ ک88اداود کی تحص88یل امرتس88ر ک88ا رہ88نے والا دتب ک88ا حاف88ظ تھ88ا۔وہ ماہر اورس88کھ م88ذہب کی کیی تھا۔ اوراپنے ف88رائض کواحس88ن ط88ورپرادا ک88رنے کی وجہ س88ے ع88وام داس کا نمبردار اعل اوردحکام بالا کے طبقہ میں نہایت بارسوخ ش88خص تھ88ا۔ وہ سنس88کرت زب88ان میں ہردلعزیز اورداس نے ویدوں اورسنسکرت آاریہ سماج کے بانی سوامی دیانند کا دوست تھا۔ کا عالم اورداس کوکسی ط88رح ش88انتی حاص88ل ہوج88ائے۔ای88ک کی دیگرکتابوں کا گہرا مطالعہ کیاتاکہ داس نے کہ88ا دفعہ وہ امرتس88ر کے ہندوتحص88یل دار کے س88اتھ تب88ادلہ خی88الات کررہ88ا تھ88ا داس ک88و انجی88ل پڑھ88نے لن قلب حاص88ل نہیں ہ88وا ۔ تحص88یلدار نے مجھے تاح88ال اطمین88اداس نے ج88واب دی88اکہ بدیش88ی کت88ابوں میں کچھ نہیں رکھ88ا۔ ہن88دوؤں کی کوکہ88ا لیکن آاپ جیسے ع88الم ش88خص کتابوں کے باہر شانتی نہیں ہوسکتی۔ تحصیل دار نے کہا کہ داس نے یے لگ888ادیں۔ اس پ88ر دامی888د نہ تھی کہ کس88ی کت888اب کوبغ888یر پ888ڑھے فت888و س888ے یہ داس کے دجوں وہ انجی888ل ک888ا مط888العہ کرت888ا گی888ا دجوں سنس888کرت کی انجی888ل م888ول لی۔ داس کے دل داس نے پوری بائبل م88ول لی اورخ88دا ک88اکلام آاتی گئي۔ خیالات میں تبدیلی داس پر ٹ88وٹ پ88ڑالیکن داس نے بپتسمہ پایا۔ اب مصیبتوں کا پہاڑ آاخر کومتاثر کرتا گیا۔ بالاداس ک8ا اس جوانمرد نے ہرایذا ک8ا ص88بر اوردل88یری س88ے مق88ابلہ کی88ا۔ س88وامی دیانن88د نے ج88و

Page 58: The Servant's of Web view · 2012-04-28جب پندرہ روز کے مباحثہ کے بعد مزا نے دیکھاکہ اُس ... نے اس تجویز کےساتھ ہی اپنی رضامندی

داس نے دیانن88دی تاوی88ل کی داس ک88و بہت س88مجھایا پس قدیم دوست اورہم جماعت تھا داس نے ان س88ب ت88اویلات کوباط88ل پای88ا۔ وہ لرنومطالعہ کی88الیکن روشنی میں ویدوں ک88ا ازس88 کہتاہے " خدا نے مجھے ویدوں کے لئے مطالعہ سے انجی88ل کی خ88دمت کے ل88ئے تی88ار

داس نے بائبل اورویدوں کی تعلیم کانئے زاویہ سے موازانہ کیا تھا۔ کردیا۔ کیونکہ کھڑک سنگھ اپنے گاؤں میں ہی رہا اوراپنے عزیزوں اوررشتہ داروں کونجات کادان داس نے آات88ا تھ88ا۔ ی88وں جانفزا پیغام سناتا رہا وہ ہرخوردکلا کلاں سے محبت س8ے پیش داس پ8ر بے بنی8اد ال8زام لگ8اتے مخالفوں کا منہ بن8د کردی8ا جوتب8دیلی م8ذہب کی وجہ س8ے

تھے۔ وہ س88ادھوؤں کے لب88اس میں پہلے کی مانن88د ہ88رجگہ پھرت88ا اورہ88ر ک88و مس88یح منجئی کا کلام سنا ت88ا تھ88ا۔ وہ پنج88اب کی کلیس8یا ک88ا ای8ک رس88ول تھ88ا ج8و بے ش8مارداس ددور خدا کی نجات کا پیغام سناتا پھرا۔ دور موقعوں پر میدانی اورپہاڑی علاقوں میں دآارام ، نین888د ، داس نے دھ888وپ، ب888ارش، ددھن میں ک888و بس ای888ک ہی ل888ولگی تھی اوراس روٹی، پانی وغیرہ کی کبھی پروانہ کی س8فر کی ص8عوبتوں ک8ووہ خ8اطر میں نہ لات8ا تھ88ا۔آاسمان کے ستارے تلے گذارا۔ خدا کے عش88ق میں وہ دی88وانہ دار ہ88ر اس نے بارہاراتوں کوآاتا نکل جاتا۔ وہ کہت88ا تھ88ا" جب میں ہن8دؤ ہ88وکریہ کرت8ا تھ88ا توکی8ااب دوجدھر منہ چہار سداس کے س88خت د س کی بی88وی اوردوبھ88ائی میں خداوند کا چیلا ہوکر یہ نہیں کرسکتا؟"داس کی من88ادی ک88ا ن8تیجہ یہ مخ88الف تھے لیکن وہ بع88د میں خ88ودبھی مس88یحی ہوگ88ئے۔ ہ88واکہ ل88وگ ج88وق درج88وق کلیس88یا میں ش88امل ہون88ا چ88اہتے تھے پس اجس کوپ88ادری کےدان ک8و بپتس88مہ دے س88کے۔ انجی88ل کے اس رس88ول عہدہ پر فائز کردیا گیا ت8اکہ وہ خ8ود نے جموں اورکلو کی وادی میں انجیل کی اشاعت کے لئے چ88رچ مش88ن کے س88یکریٹری

ء(۔۱۸۸۹مئی ۱۵کوایک ہزار روپیہ دیئے۔)پنجاب مشن نیوز۔

آاریہ س88ماج اس نے ڈاکٹر ہنری مارٹن کلارک کے ساتھ مل کر ای88ک کت88اب " کی تعلیم کے اصول" لکھی جواس قدر مقبول ہوئی اس کا انگری8زي، ہن8دی اور پنج88ابیداردو کی دوس8ری ایڈیش8ن اگس8ت زب8انوں میں ت8رجمہ ہوگی88ا۔ اس کت8اب کی انگری8زی اور

ء میں چپھی۔۱۸۸۸ جس ط88رح مول88وی عم88اد ال88دین اس88لام پ88ر کتب لکھت88ا تھ88ا اور مس88لمانوں کے

سال تک اہل ہنود۲۶ساتھ مباحثہ اورمناظرہ کرتا تھا اسی طرح پنڈت کھڑک سنگھ نے کے ساتھ مباحثہ اورمناظرہ جاری رکھا۔

داس کلارک کی شخص88یت اس ق88در زبردس88ت اورغ88الب تھی کہ88و جومش88نری آات88ا وہ کہیں واپس نہ جات88ا بلکہ پنج88اب ک88ا ہی ہوجات88ا۔ کے پاس کام سیکھنے کے لئے

نے ج888و کلکتہ میں س888ی ۔ ایم ۔ ایس ک888ا(Mr.Welland)ء میں مس888ٹر ویلینڈ۱۸۷۵آائندہ جومشنری کلارک کے پاس ک88ام س88یکھنے ج88ائے وہ ض88رور سیکرٹیری تھا لکھاکہ داس واپس کیا جائے کیونکہ لوگ اس کے پاس تجربہ حاصل کرنے کےلئے جاتے ہیں پ88ر

آانا نہیں چاہتے۔ میں ایسی کشش ہے کہ وہ واپس آاف انگلین88ڈ ک88ا تھ88ا لیکن وہ نہیں چاہت88ا تھ88ا کہ راب88رٹ کلارک خ88ود چ88رچ پنج888اب کے مس888یحی مغ888ربی فرق888وں کی زنج888یروں میں جک888ڑے ج888ائیں۔ اس کی دلیآازادرہ ک88ر خودای88ک ق88ومی خ88واہش یہ تھی کہ ہندوس88تان کے عیس88ائی ان زنج88یروں س88ے داس نے کلیسیا کی بنا ڈالیں جوخداوند کی زیرتابع ہو۔اس مقصد کوپورا ک88رنے کے ل88ئے

کی بنیاد ڈالی تاکہ(Native Church Council)پنجاب دیسی چرچ کونسل دیسی کلیسیا خود اپنا انتظام کرے۔ اپنے پاؤں پ88ر کھ88ڑی ہواورانجی88ل کی اش88اعت کواپن88ا ف88رض اولین س8مجھے۔ راب8رٹ کلارک اس ک88ا پریذی88ڈنٹ مق88رر ہ88وا۔ اس ک8ا پہلا اجلاس

آاف انگلین88ڈ کے بپتس88مہ ی88افتہ مس88یحی۱۸۷۷ داس کے شرکاء نہ صرف چ88رچ ء میں ہوا۔ تھے بلکہ امریکن پرسبٹیرین مشن کے ہندوستانی نومرید بھی اس کے شرکاء تھے کیونکہ

Page 59: The Servant's of Web view · 2012-04-28جب پندرہ روز کے مباحثہ کے بعد مزا نے دیکھاکہ اُس ... نے اس تجویز کےساتھ ہی اپنی رضامندی

کلارک اس کو نسل ک8و مغ88ربی تفرق8وں س8ے پ8اک رکھن8ا چاہت8ا تھ88ا۔ پ8ادری ج8ان نی88وٹن اوردیگر امریکن مشنری اس کونسل کے پہلے اجلاس میں موجود تھے۔ جب یہ کونس88لدانہ88وں نے ش88روع ہ88وئی توہندوس88تانی مس88یحیوں میں انتہ88ائی ج88وش کی لہ88ر پھ88ر گ88ئی اور فیاضی اوردریادلی سے چن8دہ دین8ا ش8روع کردی8ا۔ افس8وس اس ب8ات ک8ا ہے کہ یہ کونس8ل دیرپاث88ابت نہ ہ88وئی۔ ڈاک88ٹر ہ88نری م88ارٹن کلارک لکھت88ا ہے کہ" اس کی ناک88امی ک88ا ذمہدان پر دیس8ی مش8نریوں کی گ8ردن پ8ر ہے ہندوستانی مسیحیوں کی گردن پر نہیں ہے بلکہ جومدد کرنی تودرکنار اس تحریک کوحسد، مخالفت اورش88ک کی نگ88اہ س88ے دیکھ88تےآاہ88نی زنج88یروں نے اس نوزائی88دہ بچہ ک88ا گلا گھ88ونٹ تھے۔ کلیس88یائی قی88ود اورق88وانین کی دیا"۔ رابرٹ کلارک لکھتاہے " جب دیسی کونسل قائم کی گئی توبے انتہا جوش پی88دا

ہوا۔ اگرتمام مشنری اس تحریک کے معاون ہوتے توملک کی حالت دگرگوں ہوجاتی"۔ بعض اشخاص کی یہ رائے تھی کہ چ88ونکہ کلیس88یا میں نس88ل ک88ا امتی88از نہیں ہے اس ل88ئے دیس88ی اورانگری88ز مس88یحی ای88ک ہی کونس88ل میں ہ88ونے چ88اہئیں۔لیکن راب88رٹآاخری دم تک مخالف رہا۔ اس کا خیال تھ88اکہ اس طرزعم88ل س88ے کلارک اس تجویز کاآاف ہندوستانی مسیحیوں کونشوونما پ88انے ک88اکبھی م88وقعہ نہ ملیگ88ا دیس88ی کلیس88یا چ88رچ آائیگی۔ اوری8ورپین عنص88ر کے ددم ب8نی رہیگی۔ کلیس88یا میں کبھی زن88دگی نہ انگلین88ڈ کی غالب رہنے کی وجہ س88ے ہندس8تانی کلیس88یا کبھی کلیس88یائی مع88املات ک88ا انتظ88ام اپ88نے

ہاتھوں میں نہ لے سکیگی۔ چنانچہ ایک مضمون میں وہ لکھتاہے : اب ہندوس88تان ج88اگ اٹھ88ا ہے اوراس کی روح نے ہندوس88تانی کلیس88یا ک88وبھی مت88اثر کردی88اہے۔ جوخی88الات دس س88ال پہلے لوگ88وں میں خوابی88دہ تھے وہ اب ہ88ر ش88خصآاگی88ا ہے کہ ہم ان تعلق88ات پرازس88رنوغورکریں جومش88نریوں میں کی زب88ان پ88ر ہیں۔ پس وقت دان کے کارن88دوں اورہندوس88تانی مس88یحیوں میں ہ88ونے چ88اہئیں۔ اس کے ح88ل ک88رنے کے اور لئے برادرانہ محبت اور تقدیس شدہ عق88ل کی ض88رورت ہے۔ خ88واہ ہم ہندوس88تانی ہ88وں ی88ا

انگریز ہوں ہمارا واح8د مقص8د یہ ہے کہ اس مل8ک میں خ8دا کی بادش8اہی ق8ائم ہوج8ائے۔ پس ہمیں ہرمرحلہ پر اپنے ساتھ ہندوستانی کلیسیا کوشامل کرنا چ88اہیے۔ اب ت88ک ص88رفدان کی نگہداش88ت ک88رتے رہے ہیں۔ لیکن انگری888ز مش888نری کلیس88یاؤں کوپ88ودا لگ88ات اورلز عم88ل بھی واح88د ہون88ا چ88اہیے۔ چ88ونکہ ہم دون88وں ک88ا مقص88د واح88د ہے لہ88ذا ہم88ارا ط88ر مسیحی کلیسیا دون88وں میں تفری88ق نہیں ک88رتی بلکہ دون88وں کواکٹھ88ا ک88رتی ہے۔پس مش88ن کاک88ام ص88رف انگری88ز مش88نری ہی نہیں بلکہ ہندوس88تانی بھی ک88ریں۔کلیس88یا کی ق88وت اورخوشحالی اسی میں مضمر ہے کہ مس8یح کی کلیس8یامیں مش8نری اورہندوس8تانی واح8دآائے کہ ہندوستانیوں ک88وغلام بن88اکررکھیں۔مس88یحیت ہوکر رہیں۔ ہم یہاں اس واسطے نہیں داس ک88و مض8بوط بن88ا ک8ر س8رفراز ک88رتی ہے۔ ص88رف کسی ق88وم ک8و غلام نہیں بن88اتی بلکہ آازاد مس88یحیت ہی ای88ک ایس88ا م88ذہب جوس88ب کوہرقس88م کی غلامی کی زنج88یروں س88ے آازاد ہیں"۔ وہ سچائی کو جان گ88ئے آازاد کرتاہےتووہ درحقیقت دان کو کرتاہے"۔ جب بیٹا آازاد کردی8ا ہے"۔ ہم8ارے ہندوس8تانی بھ88ائی تبلیغی اورکلیس8یائی دان کو ہیں اور سچائی نے داس ک88ام ک88و چلائیں ۔ دان ک88ا پیدائش88ی ح88ق ہے کہ وہ دامور کو چلان88ا چ88اہتے ہیں اور یہ مسیح کی بادشاہی کو اپنے ملک میں ق88ائم اوراس88توار کرن88ا ان ک88ا ح88ق ہے۔ اب ت88ک وہ مشنریوں کے مددگار ہی رہے لیکن اب ان کومش88نریوں کی ط88رح مش88ن کے ہرش88عبہ میں مستقل طورپر خودذمہ دار ہوکر کام کرنا چاہیے جہ88اں دون88وں عق88ل ۔لی88اقت وغ88یرہ میں ہم

س88تمبر۱۵پلہ ہوں وہاں ہندوستانی کومشنری پرترجیح مل8نی چ8اہیے"۔)پنج88اب مش8ن نی88وز (۔۱۶، ۱۵ء صفحہ ۱۸۸۸

داس نے ف88روری ء۱۸۵۹ان دنوں میں پادری می88اں ص88ادق امرتس88ر ک88ا پاس88ٹرتھا۔ اا س8ال کی88ٹی کس8ٹ رہ88ا اورپھ8ر۱۳میں بپتسمہ پایا تھا۔ وہ نارروال کا باشندہ تھ8ا۔ تقریب8

یہی88ات حاص88ل کرت88ا رہ88ا۔ اس کے بع88د بٹ88الہ میں وہ اکیلا ف88رنچ کے ق88دموں میں علم الداس کو مسیح کی ق88ربت حاص88ل تھی۔ وہ پہلا ش88خص جوپنج88اب مسیح کا مبشر رہا۔

Page 60: The Servant's of Web view · 2012-04-28جب پندرہ روز کے مباحثہ کے بعد مزا نے دیکھاکہ اُس ... نے اس تجویز کےساتھ ہی اپنی رضامندی

ددت تک اجن88الہ میں رہ88ا۔ لض مقدس کوگیا تھا۔ بعد کے زمانہ میں وہ م سے کنعان اور ارددور تک گاؤں گاؤں میں کلیسیائیں قائم ک88ردیں ددور داس نے اجنالہ کو مرکزی مقام بناکر

آاخر اجنالہ میں ہی فوت ہوگیا۔ اوربلایی رتبوں پر فائز اورمالدار دیکھ کر بڑا خوش ہوتا رابرٹ کلارک عیسائيوں کو اعلدان تن88گ نظ88ر لوگ88وں میں س88ے نہ تھ88ا جوچ88اہتے ہیں کہ عیس88ائی ہمیش88ہ محک8وم تھ88ا۔ وہ یی م88دارج حاص88ل ک88ریں۔ اوران داس کی دلی خواہش یہ تھی کہ عیسائی اعل اورتابع رہیں۔ داس نے عیس8888ائی لڑکی8888وں کے ل8888ئے امرتس8888ر میں میں علم کی روش8888نی چمکے۔ پس

ء میں بیرن88گ کی فیاض88ي اوردری8ادلی نے۱۸۷۷الگزینڈرا گرل88ز ہ88ائی س88کول ق88ائم کی88ا اور ء میں علی گ8ڑھ کے سرس88ید احم8د۱۸۸۴بیرنگ ہائی سکول کی بنی88اد بٹ88الہ میں ڈالی۔

خاں نے الگزینڈر اسکول کودیکھا اورنہایت خوش ہوا ۔ داس۱۸۷۸ ء میں مس88ز کلارک کی ص88حت نہ88ایت خ88راب ہوگ88ئی اور کلارک

کو انگلستان لے گیا۔۱۰

آایا توپنجاب کی کلیسیا کے حالات جب رابرٹ کلارک انگلستان سے واپس ء میں پنجاب کلکتہ کے بشپ کے ماتحت۱۸۷۸میں بہت تبدیلی واقع ہوچکی تھی۔

نہ رہا اورسندھ کا علاقہ بمبئی کے بشپ کے ماتحت نہ رہا۔ پنجاب اورسندھ لاہور کےآارچ داسقف بشپ فرنچ کے ماتحت کردئیے گ88ئے۔ ف88رنچ نے راب88رٹ کلارک ک88و اپن88ا نئے ڈیکن مق88رر کرن88ا چاہ88ا۔ لیکن حک88ومت ہن88د اس تج88ویز کے خلاف تھی۔ جب پنج88اب کے لئے نیا اس88قف مق88رر کردی88ا گی88ا ت88وچرچ مش88نری سوس8ائٹی نے بھی پنج88اب کوس88ی۔ ایم۔ ایس کلکتہ کے سیکرٹری کے ماتحت نہ رکھا بلکہ پنجاب کے لئے رابرٹ کلارک کوپہلا سیکرٹری مقرر کردیا۔کلارک نے امرتس8ر ک88و اپن8ا ہی88ڈکوارٹر بنای8ا اوراس مرک88ز س8ےدان کی نگ8رانی کرت8ا رہ8ا۔ غ8ریب مختلف مش8نریوں ک8و اپ8نے وس8یع تج88ربہ س8ے م8دددیتااور

داس کے م88اتحت داس کے چیپلین دم نام میں رکھ88تے تھے ۔لیکن کلارک بشپ فرنچ کا داس کی ذات پ88ر مشنری یکدلی اورتعاون سے کام کرتا تھا۔ کلارک نے ماتحت مش88نری فخ88ر ک8رتے تھے۔ ان دن8وں میں ام8ریکن پرس8بٹئیرین مش8ن ک8ا عم8ر رس8یدہ مش8نری ڈاک8ٹر

آایا۔ Dr Ullmanدالمن امرت تسر داس کی نس88بت راب88رٹ کلارک لکھت88اہے"یہ ج88رمن مش88نری انگری88ز مش88نریوں کی نس88بتداس کے باشندوں سے بہت زیادہ محبت رکھتے ہیں۔ وہ زی88ادہ س88ادہ زن88دگی ہندوستان اوراا خدا کی قربت زی88ادہ حاص88ل ہے دان کو غالب بسر کرتے ہیں اور زیادہ مستقل مزاج ہیں اور

دان سے یہ باتیں سیکھیں۔ خدا کرے کہ ہم ء میں بلوچس88تان میں تبلیغی ک88ام کے ل88ئے ک88وئٹہ ک88ومرکز بنای88ا گی88ا۔۱۸۸۵

داصول تھ88اکہ س88رحدی مش8ن زی88ادہ تق88ویت پ8ائیں ت8اکہ ج88ونہی س88رحد کی کلارک کا یہ اا سرحد پارکرکے ملک پر مسیح کا جھنڈا گاڑدیں۔ طرف دروازہ کھلے مسیحی فور

داس زم88انہ میں پنج88اب کے بعض چیپلین کلیس88یائی رس88وم وغ88یرہ کے س88خت پابند تھے۔ اس پر کلارک لکھتاہے" اگرس8رکار کوس8رکاری بش8پ چ8اہیے ت8ووہ بیش8ک ان کو مق88رر ک8رے لیکن ہم8ارے ک8ام کے واس8طے مش8نری بش8پ کی ض8رورت ہے ۔کس8یآادمی مق88رر ک88رے جس داسقف کو یہ مجاز نہیں کہ وہ ہمارے کام کے لئے ایسے صدر کے خی88الات ہم88ارے خی88الات س88ے مختل88ف ہ88وں۔ ہم ج88و مش88نری ہیں کی88وں قی88ود کے بندھنوں میں بندھ ج88ائیں جب کہ س88رکارہماری ہس88تی کی پ88رواہ نہیں ک88رتی اور مش88نری

کام کا لحاظ نہیں کرتی۔داس کو پنجاب یونیورسٹی کا فیلومقرر کردیا۔۱۸۸۲ ء میں گورنمنٹ نے داسقف نے مولوی عماد ال88دین لاہ88ز ک88و ڈی ۔۱۸۸۵ ء میں کنٹربری کے صدر

ڈی کی ڈگری عنایت فرمائی۔

Page 61: The Servant's of Web view · 2012-04-28جب پندرہ روز کے مباحثہ کے بعد مزا نے دیکھاکہ اُس ... نے اس تجویز کےساتھ ہی اپنی رضامندی

رابرٹ کلارک کا سیکرٹری کی ح88الت میں یہ طرزعم88ل تھ88اکہ وہ مش88نری کیاا یہ خی8ال کی8ا جان کوروپیہ سے زیادہ عزیز سمجھتا تھا۔ فی زمانہ میں مشنوں میں عموم8 جات88ا ہےکہ کارگ88ذار ک88و جتن88ا تھ88وڑا روپیہ دے س88کودو۔ لیکن کلارک روپیہ کی نس88بت کارندہ کی جان اورصحت کی زیادہ قدر کرتا تھا۔ وہ یہ چاہتا تھا کہ ہرایک مش88نری ک88اداس کواچھ88ا آارام ملے۔ داس ک88و آائے ت88و دپرصحت ہ88واورجب وہ تھ88ک کرک88ام س88ے واپس گھر

کھاناملے تاکہ بغیر کسی دنیاوی فکرکے وہ اچھی طرح کام کرسکے۔۱۱

داس نے س88یکرٹری ک88ا ک8ام چھوڑدی88ا اورپ88ادری ایچ ۔ جی ۔۱۸۹۸م8ارچ ء میں داس نے انگلس88تان رہ88ائش اختی88ار(H.G.Gray)گرے داس کی جگہ سیکرٹری مقرر ہوا۔

کرنے کا خیال ترک کردیا اورامرتسر میں موسم سرما اور شملہ میں موسم گرما ک88اٹنے ک88افیصلہ کرلیا۔

ء کوموسم گرما کاٹنے کےلئے وہ کسولی گیا۔ وہ88اں چن88د روز۱۹۰۰یکم مئی آاگی88ا آاخری وقت نزدی8ک داس ک8ا داس کومعل88وم ہوگی88اکہ داس کی صحت خراب ہوگ88ئی۔ بعد

داس کے پاس بیٹھ کر واں زبور پڑھا اورمس88یح ک88ا یہ وف88ادار خ88ادم۲۳ہے۔ مسزکلارک نے آارام میں۱۹۰۰ م88ئی ۱۶ ء ب88دھ کے روز س88ات بج ک88ر پ88انچ منٹ پ88ر اپ88نے خداون88د کے

داس کی لاش امرتس888ر لائی گ888ئی۔ ہ888زاروں داس کی وص888یت کے مط888ابق داخ888ل ہوگی888ا۔ آادمی88وں کے س88وا مسیحی اور غیر مسیحی جن88ازے کے ہم88راہ قبرس88تان گ88ئے۔ س88ڑکوں پ88ر اورکچھ دکھائی نہ دیتا تھ88ا۔ ہندوس88تانی مس88یحیوں نے اپ88نے عزی88ز س88ردار رہنم88ا اوردوس88ت

لدخاک کیا۔ داس کو سپر کی لاش اپنے کندھوں پر رکھی۔ اور

پادری اینڈرو گورڈن۔ ڈی ۔ڈیپادری اینڈرو گورڈن۔ ڈی ۔ڈیREV.ADNREW GORDONREV.ADNREW GORDON

Alexander)الگزین888ڈر گ888ورڈن Gordon) م888انٹروس س888کاٹ لین888ڈ (

Montrose, Scotland) ء کے ق88ریب پی88دا ہ88وا۔ س88کاٹ لین88ڈ س88ے نق88ل۱۷۸۸ میں داس کا بیٹا اینڈرو پٹنم۱۸۴۵مکانی کرکے وہ امریکہ چلا گیاجہاں وہ ء میں فوت ہوگیا۔

ء کے روز پیدا ہوا۔۱۸۲۸ ستمبر ۱۷ میں (Putnam, New York)نیویارک داس نے اچھی اینڈرولڑکپن ہی سے خدا پرست اوردیندار تھا۔ عالم ش88باب میں داس کو بیوی بھی درخ کیا۔ حسن اتفاق سے دامور کی جانب تعلیم حاصل کرکے مذہبی داس ک88ا ن88ام ربقہ داس کی م88ددگار تھی۔ ش88ادی س88ے پہلے ایس88ی ملی ج88وہر ط88رح س88ے کیمب888ل س888متھ تھ888ا۔وہ ای888ک پارس888ا ع888ورت تھی جس کے دل میں مس888یح کی محبت

ء میں ہ88وئی۔ ش8ادی کے بع88د دون88وں می8اں بی88وی۱۸۵۲جاگزین تھی۔ دون88وں کی ش8ادی خدا کے کام میں مشغول رہتے تھے۔ اینڈرو ک88ا ابھی تق88رر نہیں ہ88وا تھ88ا۔ وہ اپ88نے علاقہ

دامور کوسرانجام دیتا تھا۔ کے پاسبان کے ماتحت دینی

۲ میں جب(Pittsburgh)ء میں ام8888ریکہ کے ش8888ہر پٹس ب8888رگ ۱۸۵۴دجون

آاف نارتھ امریکہ Associate Presbyterian Synod)ایسوسی ایٹ پرسبٹیرین سنڈ

of North America)ک88ا اجلاس ہ88وا ت88ویہ ق88رار پای88اکہ ہندوس88تان میں انجی88ل کی اشاعت کے لئے ایک مشن کھولا جائے۔ پادری اینڈرو گورڈن کوپہلا مشنری مق88رر کی88اداس داس نے کسی قس88م کی کوش88ش نہیں کی تھی لہ88ذا گیا۔ چونکہ اس تقرر کے لئے داس نے اپ88نی یہی بلاہٹ سمجھ کر قب88ول کرلی88ا۔ داس کی بیوی نے ال داس نے اور داس نے کوآانے دان کے س8اتھ ہندوس8تان بہن ایلزبتھ ک8وبھی مش8نری بن8نے کی ت8رغیب دی اوروہ بھی

ء کے روز جہاز میں سوار ہوگئے۔۱۸۵۴ دسمبر ۲۸کے لئے تیار ہوگئی۔ یہ تینوں ء کے روز کلکتہ پہنچے۔ وہ88اں۱۸۵۵ ف88روری ۱۳س88اڑھے چ88ارہ م88اہ کے بع88د

کے مکان پ8ر گ8ئے۔ ان دن8وں میں ڈاک8ٹر (Dr.Duff)پہنچ کر وہ سیدھے ڈاکٹر ڈف

Page 62: The Servant's of Web view · 2012-04-28جب پندرہ روز کے مباحثہ کے بعد مزا نے دیکھاکہ اُس ... نے اس تجویز کےساتھ ہی اپنی رضامندی

موص8وف ہندوس8تان میں نہیں تھے پس وہ چن8د دن8وں کے ل8ئے ای8ک بورڈن8گ ہ8اؤس میںآاب88اد،۳چلے گ88ئے۔ دانہ88وں نے الہ م88ارچ کے روز وہ کلکتہ س88ے روانہ ہوگ88ئے ۔ راہ میں

مین پوری، فتح پور اورسہارن پور میں مشنریوں س8ے ملاق88ات کی ۔ چ8ونکہ س8ہارنپور میںداس(Rev.J.Caldwell)پادری جے کال88ڈویل دان ک88و نہیں تھے وہ88اں کے مبلغین نے

کے گھ88ر میں ات88ارا ت88اکہ وہ وہ88اں رہ ک88ر زب88ان کی تحص88یل ک88رلے۔ اورمختل88ف تبلیغی مساعی سے واقف ہوکر تجربہ حاصل کرلے۔اسی سال وہ ہردوار کے میلہ پر دیگ88ر مبلغینداس نے چ8اروں ط88رف نگ88اہ کی ت88اکہ اپ8نی کے س88اتھ گی88ا۔ س8ہارن پ88ور میں قی88ام ک8رکے داس نے علی گ88ڑھ ، تبلیغی مساعی کے لئے ایک مرکز تجویز کرے۔ اس غرض کے لئے آای8ا کی88ونکہ داس ک8و پس8ند آاخ8ر س8یالکوٹ باندہ، بریلی اورسیالکوٹ پیش نظ8ر رکھے اوربلاداس میں تبلیغی مس88اعی کے ل88ئے آایا تھا اور پنجاب حال میں ہی انگریزوں کے قبضہ میں

داس نے کپت88ان ج88ان مل .Capt)بہت گنج88ائش تھی۔ پس John Mill)کے س88اتھ جوسیالکوٹ میں رہتا تھا خط وکتابت شروع کی۔ اپنی بیوی اور بہن کوس8ہارن پورچھ88وڑداس مق88ام ک8ودیکھ ک88ر بہت خ88وش ہ88وا اوررہ88ائش کے آای8ا۔ وہ کر گورڈن اکیلا س8یالکوٹ داس نے شہر کے باہر زمین خری88دی اورای88ک گھ88ر تعم8یر کی88ا۔ لئے مقام تجویز کرنے لگا۔

آاتھم دورے پ88ر نکلے ہ88وئے تھے۔(Elisha Swift)ان دونوں الیش88ع س88وفٹ اورعب88داللہ الیشع سوفٹ نے گورڈن کوبتایاکہ وہ پانچ بھائی تھے جویتیم ہوگئے تھے۔ دوب88ڑے بھ88ائی برطانوی فوج میں بھرتی ہوکر جنگ کابل میں چلے گ88ئے۔ ب88اقی تین بھ88ائی ل88دھیانہ کےدان کا نام ڈانیل س8وفٹ، الیش88ع س8وفٹ، اور مشن کے یتیم خانہ میں داخل کئے گئے اور جی ڈبلیو سکاٹ رکھ88ا گی8ا۔ جی۔ ڈبلیوس8کاٹ ای8ک دین8دار اورمحن8تی لڑک8ا تھ88ا۔ ای8کداس کے پش88اور میں ملازم رکھ لی88ا۔ لیکن وہ ہ88ردم مس88یح ک88ا نج88ا ت مس88لمان ت88اجر نے

لگ کاب88ل کے بع88د ای88ک انگری88ز۱۸۴۲بخش پیغ88ام لوگ88وں کوس88ناتا رہت88ا تھ88ا۔ ء کی جن88لب مق8888دس کی جل8888دوں کوکاب8888ل بھیجن8888ا چ8888اہتی تھی۔ کرنی8888ل ویل8888ر )خ8888اتون کت8888ا

Col.Wheeler)کی خواہش تھی کہ ان جلدوں کومفت تقسیم نہ کیا ج88ائے بلکہ ان اا اس کام کو افغانستان میں فروخت کیا جائے۔ صلیب کے جانباز عاشق سکاٹ نے فورلب مقدس کی جل88دیں ف88روخت ک88رنے کا بیڑا اٹھایا اورپشاور سے کابل پہنچا اوروہاں کتاداس نے س88کاٹ کوگرفت88ار کرلی88ا اورکہ88ا کہ لگا۔ جب امیردوست محمد خاں کوخبرملی تو اگ88رتم کلمہ نہ پڑھ88وگے توقت88ل ک88ئے ج88اؤ گے ۔ س88کاٹ نے کہ88ا اگ88رمجھے دلائ88ل س88ے مسلمان کیا جائے گا تومجھے عذر نہ ہوگا۔ اس پر مباحثہ شروع ہ88وا۔ جس ک88ا ن88تیجہ یہداس ک88وواپس ہواکہ امیر دوست محم88د خ88اں نے س8کاٹ کے ح88ق میں فیص88لہ دے دی8ا۔ علی مسجد تک صحیح وسلامت بھیج دیا گیا لیکن کت88اب مق88دس کی جل88دیں کاب88ل

میں ہی رہ گئیں۔ گورڈن نے اس جوانمرد کوہمخدمت ہ88ونے کے ل88ئے س88یالکوٹ بلالی88ا۔ الیش88ع

ء میں وہاں پہنچ گیا۔اورجولائی میں گورڈن کے ساتھ کام ک88رنے۱۸۵۶سوفٹ بھی مئی (Ephraim H. Stevenson)لگ گیا۔ اسی سال پادری افرائیم ایچ سیٹونسن

آار ۔ اے ہل آاگئے۔اورسٹیونسن نے غ88یر مس88یحیوں کے(R.A.Hill)اورپادری سیالکوٹ لئے سکول چلانا منظور کرلی88ا۔ اس کے س88اتھ ہی یہ88اں ای88ک ی88تیم خ88انہ کھ88ول دی88ا گی88ا اورمس ایلزبتھ گورڈن اس کی نگران مقرر کی گئی۔ ان دنوں میں بخار کے عارض88ہ س88ے

یتیم بچے یتیم خانہ میں داخل کئے۲۲ء میں ۱۸۵۷اموات کثرت سے ہوئی تھیں۔ پس گئے۔

داس کے ہمخ88دمت س88یالکوٹ کے گردون88واح میں۱۸۵۶نومبر ء میں گ88ورڈن اور انجیل جلیل کا پیغ88ام س88نانے لگے۔ وہ گ88اؤں بہ گ88اؤں اورش88ہر بہ ش88ہر پھ88رتے س88اٹھ می88لآاک88ر وہ ظف88روال کی ج88انب چلے گ88ئے۔ س88کاٹ جہلم تک نکل گئے۔ وہاں س88ے واپس اورسوٹ ان کے ساتھ تھے۔ وہ ظفروال میں روزانہ بازاری من8ادی ک8رتے اور گردون8واح کے

Page 63: The Servant's of Web view · 2012-04-28جب پندرہ روز کے مباحثہ کے بعد مزا نے دیکھاکہ اُس ... نے اس تجویز کےساتھ ہی اپنی رضامندی

دانہ8وں نے ہ8زاروں کت8ابیں مفت تقس8یم ک8ردیں اور گاؤں میں نجات کا پیغ88ام دی8تے تھے۔ آانے شروع ہوگئے۔ حق کے متلاشی گورڈن کے پاس

۳ م88ئی کے روز ڈپ88ٹی۱۴ءکا سال تمام ہندوستان میں فساد کا زمانہ تھ88ا۔ ۱۸۵۷

کمش88نر نے گ88ورڈن ک88واطلاع دی کہ س88رجان لارنس نے پیغ88ام بھیج88ا ہے کہ ہرپردیس88ی لاہور کے قلعہ میں پناہ گزیں ہوجائے ورنہ وہ کسی کے جان وم88ال کی حف88اظت ک88ا ذمہ

داس کے ہمخ88دمت لاہ88ور کی ط88رف روانہ ہوگ88ئے۱۱دار نہ ہوگا۔ جون کے روز گورڈن اوراور جب تک فساد ختم نہ ہوا لاہور کے قلعہ میں مقیم رہے،

۴ گورڈن کی یہ خواہش تھی کہ شہر کے درمیان گرجہ کی تعمیر کے لئے ایکداس نے قطعہ زمین خریدا ج88ائے لیکن غ88یر مس88یحی اس کے س8خت مخ88الف تھے۔ پس شہر کے باہر تحصیل کے قریب زمین کا ایک قطعہ حاصل کیا۔ گ88رجہ گھ88ر کی تعم88یر کے لئے چار ہزارروپیہ چندہ ف88راہم ہوگی88ا اور عم88ارت کھ88ڑی ہوگ88ئی۔ جب عم88ارت کھ88ڑی ہوگئی توکمشنر نے حکم بھیجا کہ اس عم88ارت کوس88رکاری ک88ام کے ل88ئے اس88تعمال کی88ا جائے یا اس کو مسمار کیا جائے کیونکہ سرکار کویہ اندیش88ہ لاح88ق ہوگی88ا تھ88اکہ چ88ونکہ گ88رجہ کی عم88ارت تحص88یل کے ق88ریب ہے ممکن ہے غ88یر مس88یحی یہ خی88ال ک88رلیں کہ گورنمنٹ خود اس گرجہ کوتعمیر کررہی ہے ! علاوہ ازیں گرجہ گھر کا مسجد اور مندر کے قریب ہونا ایک خطرناک امر خیال کی88ا گی88ا۔ لیکن س88ب س88ے ب88ڑا اع88تراض یہ تھ88اکہآائن88دہ کس88ی فس88اد کے زم88انہ میں تحص88یل ک88وقلعہ کے ط88ورپر اس88تعمال کرن88ا پ88ڑے اگر

توگرجہ اس مقصد براری میں مانع ہوگا۔

داس کے ہم خ88دمتوں نے اس حکم کے خلاف اپی88ل کی۔ س88ررابرٹ گ88ورڈن اورداس آای8ا ت8و منٹگمری نے بھی وائسرئے لارڈ کیننگ کولکھ88ا۔ جب لارڈ کینن8گ س8یالکوٹ

نے یہ فیصلہ دیاکہ گرجہ کومسمار نہ کیا جائے۔۵

داس کے س88ب پردیس88ی ہمخ88دمت جب فس88ادات ک88ا زم88انہ ہوگی88ا اورگ88ورڈن اوردانہوں نے خدا کا ش88کر کی88ا اورانجی88ل واپس سیالکوٹ صحیح سلامت زندہ پہنچ گئے تو

آاگے سے بھی زیادہ سرگرم ہوگئے۔ ء کے روزایک تعلیم۱۸۵۷اکتوبر ۲۵کی اشاعت میں یافتہ ہندورام بھجن اورایک چوہڑہ جوہری کا اکٹھا بپتسمہ ہوا۔ یہ گورڈن کے پہلے نومری88د

نومبر کوایک اورچوہڑہ جماتوعیسائی ہوگیا۔۱۴تھے۔ جب چوہڑوں میں سے لوگ عیسائی ہونے لگے توایک مش88نری ک88انفرنس میں کہا گیا کہ گ8ورڈن نے ب8ڑ ی غلطی کی ہے کی88ونکہ اب اونچی ذات8وں والے کلیس88یا میں داخ88ل نہیں ہ88ونگے۔ لیکن یہ خی88ال غل88ط ث88ابت ہواکی88ونکہ اس کے تین ہفتہ بع88د ای88ک

ء میں نوہندوؤں اورمسلمان نے بپتس88مہ پای88ا۔ جن۱۸۵۸اورمعزز مسلمان عیسائی ہوگیا اور لن ح88ق کی تع88داد روز ب88روز بڑھ88تی گ88ئی ۔ ان کی میں ای88ک ع88ورت بھی تھی۔ متلاش88یااا م8ردوں کوص8ابن، روزگار کی س88بیل کے ل88ئے ان کومختل8ف ک8ام س88کھائے گ88ئے ۔ مثل تی88ل، م88وم بتی88اں، اورت88ارپین وغ88یرہ بنان88ا اورعورت88وں کوس88ینا پرون88ا وغ88یرہ س88کھایا گی88ا۔س88تمبر

ء میں مشن سکول کا ایک لڑکا ب88ال کرش88ن جوبن88ارس کے پن88ڈت ک88ا ک88ارام ک88ا۱۸۵۹داس ک8ا ن8ام ٹ8امس سٹنسن رکھ88ا گی8ا ۔(Thomas Stinson) پوت8ا تھ8ا عیس8ائی ہوگی8ا

داس کو س88مجھایا دھمکای88ا اوربہت88یرا ورغلای88ا تمام شہر میں ہیجان پیدا ہوگیا۔ برہمنوں نے داس نے کسی کی نہ مانی۔ اوربپتمسہ پاکرسیالکوٹ سے چلاگیا۔ لیکن

ء میں اتحاد کی وجہ سے کلیسیا کا نام بدل دیا گیا اوراس کا نام۱۸۵۸مئی آاف ن88ارتھ ام88ریکہ United Presbyterian Church of)یونائٹی88ڈ پرس88بٹیرین چ88رچ

Page 64: The Servant's of Web view · 2012-04-28جب پندرہ روز کے مباحثہ کے بعد مزا نے دیکھاکہ اُس ... نے اس تجویز کےساتھ ہی اپنی رضامندی

North America) ء کے روز الیش88ع پی س88وفٹ اور ج88ارج۱۸۵۹جنوری ۷ رکھا گیا۔ واشنگٹن سکاٹ کا خادم الدین کے عہدے پر تقرر ہوگیا۔ اس88ی س88ال م88اہ ج88ولائی میں

آاگیا۔ لڑکوں کا سکول شہر سے باہر )ء میں گجران8والہ میں مش8ن نے ک88ام ش8روع کردی8ا اورپ8ادری ب88ار۱۸۶۳جنوری

Rev. Barr)اورپادری سکاٹ وہاں بھیجے گئے۔ اسی سال لڑکوں کا یتیم خ88انہ بھی سیالکوٹ سے گجرانوالہ تبدیل کردیا گیا۔ اورصرف لڑکیاں سیالکوٹ کے یتیم خ88انہ میں

رہ گئیں۔ آاب وہ88وا اور ک88ام کی مش88قت کی۱۸۶۴ف88روری ء میں گ88ورڈن س88یالکوٹ کی

داس کے داس ک88و اور وجہ س88ے بیم88ار ہوگی88ا۔ پس ص88حت کی بن88ا پ88ر دس س88ال کے بع88د ء میں واپس ام888ریکہ جان888ا پ888ڑا۔ اس دس س888ال کے عرص888ہ میں۱۸۶۴خان888دان کونوم888بر

ہندوستانی مسیحی خادم الدین کے عہدے پر مقرر کئے گ8ئے۔ س8یالکوٹ اورگجران8والہ۲ ۲۴میں مشن قائم ہوگئے۔ دومستقل کلیسیائیں قائم ہوگ88ئیں۔ لڑک88وں کے ی88تیم خ88انہ میں

اف88راد تھے۔ تین لڑک88وں کے س88کولوں میں دوسوس88ے زائ88د۱۷اورلڑکیوں کے یتیم خانہ میں طلباء پڑھتے تھے۔ اورایک انڈسٹریل سکول کھول دیا تھا۔

۶ ظف88روال کے ق88ریب ن88واں پن88ڈ کے میگھ88وں میں ک88ام ش88روع کردی88ا گی88ا۔ یہ88اں

دان کے نم88بردار رام ک88ا بیٹ88ا کنھی88ا۲۵میگھ88وں کے دبن88تے تھے ۔ خان88دان تھے جوک88پڑے ء میں عیس88ائی۱۸۶۶اورای88ک نوج88وان بھجن مس88ٹر س88کاٹ کی کوشش88وں س88ے نوم88بر

دان پ8ر ط8رح دان کی ب8رادری نے ہوگ88ئے۔تب میگھ8وں میں ب8ڑا ج8وش اورہیج8ان پی8دا ہوگی8ا۔ دان کوایم8ان کی دبری ط88رح زدوک8وب کیاگی8ا۔ لیکن خ8دا نے دان ک8و طرح کے ظلم ک8ئے۔ دان کے پیٹ88نے وال88وں میں س88ے ای88ک حس88ن خ88اں نے ج88وظفروال ک88ا استقامت بخشی اور نمبردار تھا مشن کے لئے گیارہ ایکڑ زمین دے دی۔ اس جگہ کا نام سکاٹ گڑھ رکھ88ا

دان س88ے دان کی بی88وی بچے دان کے گھ88روں س88ے نک88ال دی88ا گی88ا۔ گیا۔ کنھیا اوربھجن کودانہ88وں نے خداون88د ک88ا انک88ار نہ کی88ا۔کنھی88ا نے اپ88نے بچ88وں کے ل88ئے چھن گ88ئے لیکن داس کی بی88وی بچ88وں ک88و داس کے رش88تہ داروں نے یی دائ88ر کردی88ا لیکن ع88دالت میں دع88و کشمیر میں کسی نامعلوم جگہ بھیج دیا۔ کنھیا جم8وں گی8ا اور ع8دالت میں اپ8نے بی8ویداس کی شنوائی نہ ہوئی۔ لیکن جہاں کہیں کنھی88ا گی88ا وہ دہوا پر دجو بچوں کے لئے چارہ داس کی م88راد آاخر آایا۔ خ88دا نے بھی ب88الا خداوند کی انجیل کی بشارت دینے سے باز نہ داس نے س88کاٹ گ88ڑھ میں رہ88ائش اختی88ار داس کو مل گئے۔ داس کے بچے پوری کردی اورداس کی استقامت کا یہ نتیجہ ہوا کہ باقی میگھ بھی یکے بعد دیگ88رے عیس88ائی کرلی۔

آاکر رہنے لگی اور داس کے پاس داس کی بیوی بھی ء میں عیس88ائی ہوگ88ئی۔۱۸۷۱ہوگئے۔ داس کے لڑکے لہنام88ل اورگن88ڈامل انجی88ل کی خ88دمت ک88رنے ل88گ گ88ئے۔ کنھی88ا اوربھجن

سکاٹ گڑھ کے پہلے ایلڈر مقرر کئے گئے۔۷

داوپر ذکر کرچکے ہیں کہ مشن لڑک8وں ک8ا ی8تیم خ8انہ گجران8والہ میں منتق88ل ہم کردیا تھا۔ ان لڑکوں میں سے دوکاباپ دیوی بھیجا ذات کا برہمن تھا اورفوج میں افس88ر

ء کے زم88انہ۱۸۶۰تھا لیکن لکھنئو کے محاصرہ میں فساد کے ای88ام میں م88ارا گی88ا تھ88ا۔ آاگ88ئے۔ پ88ادری ہ88ل داس کی بیوی اوربچوں نے پنجاب کا رخ کیا اور سیالکوٹ قحط میں دان کو یتیم خانہ میں داخل کرلیا۔ چھوٹے کا ن88ام ج88ارج لارنس ٹھ88اکرداس رکھ88ا گی88ا نے

رکھ88ا گی88ا۔ ج8ارج لارنس کومط88العہ ک8ا ب88ڑا(Wallace)اور ب8ڑے بھ88ائی ک88ا ن8ام ویلیس داس8تاد ہوگی88ا۔ ء میں۱۸۷۰شوق تھ88ا۔ اوروہ رفتہ رفتہ گجران8والہ کے ش8ہر کے س8کول میں

انٹرنس پاس کرکے وہ انجیل کی خدمت کرنے لگ گیا۔۸

Page 65: The Servant's of Web view · 2012-04-28جب پندرہ روز کے مباحثہ کے بعد مزا نے دیکھاکہ اُس ... نے اس تجویز کےساتھ ہی اپنی رضامندی

آادمی گرفت88ار۱۸۶۴ ء میں پولیس نے جرائم پیشہ اق88وام میں س88ے ای88ک ق88وم کے دان کے لڑکے مشن کے یتیم خانہ میں داخل کئے گئے۔ ان میں سے ایک نثار کرلئے اوردا س نے کوش8ش کی کہ نث8ارعلی آای8ا ت8و داس کا ب8اپ قی8د س8ے چھ88وٹ کر علی تھا۔ جب کواپنے س88اتھ لے ج88ائے۔ لیکن نث88ار علی اس اثن88اء میں عیس88ائی ہوگی88ا تھ88ا اورواپس جان88اداس کی شادی کنھیا کی س88ب س88ے ب88ڑی ل88ڑکی بس88و س88ے ہوگ88ئی اوروہ نہیں چاہتا تھا۔

داس ک8ا تق88رر خ8ادم۱۸۸۵نوم8بر ۱۲انجیل جلیل کی خدمت ک8رنے ل88گ گی88ا۔ ء کے روز الدین کے عہدے پر کیا گیا۔

۹ ء کے روز گورڈن سیالکوٹ سے گورداس پور تب88دیل ہ8وکر گی8ا۔۱۸۷۶ فروری ۷

اا اس سے پہلے گورداس88پور میں ام88ام ال88دین ش88ہباز ک88ام کرچک88ا تھ88ا۔ اس علاقہ میں قریب88دان سب گاؤں میں انجی88ل جلی88ل ک88ا دوہزار گاؤں تھے۔ گورڈن کی یہ خواہش تھی کہ وہ پیغام سنائے۔ غیر مسیحی بہت چ88اہتے تھے کہ گ88ورڈن وہ88اں لڑک88وں کی تعلیم کے ل88ئے ای88ک س88کول کھ88ولے۔ لیکن گ88ورڈن اس قس88م کے تبلیغی ط88ریقہ کے خلاف تھ88ا۔ وہداس نے اونچی ذات کے صرف انجیل کی بشارت کرنی چاہتا تھا۔ گورداسپور ج88اتے ہی غ88یر مس88یحیوں میں انجی88ل س88نانی ش88روع ک88ردی۔ گورداس88پور کے گ88ورنمنٹ س88کول کےداس کے اردگ88رد جم88ع ہوج88اتے اورنہ88ایت غ88ور سامنے وہ انجیل کا پیغام سناتا تھا۔ لڑکے داس س88ے ب8ات چیت کی88ا آاک88ر داس کے گھر داس کی منادی سنتے تھے۔ اوربعد میں سے کرتے تھے۔ گاؤں میں بھی جب وہ جاتا توہندوؤں ۔مسلمانوں اور سکھوں میں ہی زیادہداس ک8و داس کے وع8ظ س8نتے تھے۔ ترانجیل سناتا تھ8ا ۔ غ8یر مس8یحی ب8ڑی خوش8ی س8ے دان میں س888ے بہت س888ے اش888خاص نج888ات دہن888دہ کے ق888دموں میں دامی888د تھی کہ ب888ڑی داس س8ے انجی8ل لے ک8ر مط8العہ ک8رتے اورای88ک دوس8رے کے آاجائینگے۔ ہن8دو اورمس8لمان اا پچاس تعلیم یافتہ غیر مسیحی حق کے دامور پر گفتگو کیا کرتے تھے۔ قریب ساتھ مذہبی

متلاش888ی ہوگ8888ئے لیکن کس888ی کی ہمت نہ ہ8888وئی کہ مس888یح کی خ888اطر س888ب کچھچھوڑدے۔

اس کے س88اتھ س88اتھ گ88ورڈن نے نیچی ذات والے لوگ88وں ک88وبھی نظ88ر ان88داز نہآاگ88ئے ۔ دین88انگر میں بھی کیا۔چوہڑوں میں سے بہت سے لوگ خداوند کے قدموں میں

ء میں عزیز الحق بھیجا گیا۔ عزير الحق نارروال کے سکول۱۸۷۶کام کھولا گیا اوروہاں داس ک88و پ88ادری راب88رٹ کلارک نے بپتس88مہ دی88ا میں طالب علم رہ چکا تھ88ا۔ امرتس88ر میں آاگی88ا تھ88ا۔ داس کی بیوی امرتسر میں بیمار رہتی تھی لہذا وہ گورڈن کے پاس تھا۔ لیکن آاخر فتح ہ8وئی داس کی مخ88الفت کی لیکن انجی8ل کی ب8الا مسلمانوں نے دین8ا نگ8ر میں

آادمی عیسائی ہوگئے۔ ۱۸۸۴اور ء میں دینا نگر شہر سے اٹھارہ گورڈن اپنا دس سالہ تج88ربہ بی8ان ک8رکے کہت88اہے کہ جب میں گورداس8پور گی88ا تومیری نظر شہروں اورقصبوں پر تھی لیکن وہاں سے مجھے دیہات کی طرف نظر کرنیداونچی ذاتوں میں کرتا تھا لیکن وہاں سے مجھے غریبوں پڑی۔ میں تبلیغی کام کو پہلے داونچی ذات والے نک88ودیمس کی ط88رح کہ88تے ہیں کہ یہ آان88ا پ88ڑا۔ اورفروتن88وں کی ط88رف آاگے نہیں بڑھ8تے لیکن نیچی ذات والے نج8ات کے پیغ88ام داس کے کیس8ے ہوس8کتاہےاور

کوخوشی سے قبول کرتے ہیں۔ گورداسپور کے ضلع میں کام اتنا بڑھ گیا تھاکہ گورڈن اکیلا اس کوسنبھال نہ

داس کی درخواست پر اس ضلع کی تقس88یم کی گ88ئی اور یکم اپری88ل ء۱۸۸۳سکا۔ پس کوپٹھانکوٹ بھیجا گیا۔(Coldwell) کے روز پادری کولڈویل

دان ایام میں مشن ک88ا یہ ق88انون تھ88اکہ دس س88ال کے بع88د مش88نری رخص88ت پ88ر ام88ریکہ ج88ائیں۔ چ88ونکہ این88ڈرو گ88ورڈن اپ88نے تبلیغی ج88وش کی وجہ س88ے دن رات اپ88نےداس ک88و پیش آاب وہ88وا منجی ک88ا پیغ88ام س88نانے میں مش88غول رہت88ا تھ88ا مل88ک کی ن88اموافق

داس ک888و ء میں ام888ریکہ واپس جان888ا پ888ڑا ت888اکہ اپ888نی ص888حت۱۸۸۵ازوقت کمزورکردی888ا اور

Page 66: The Servant's of Web view · 2012-04-28جب پندرہ روز کے مباحثہ کے بعد مزا نے دیکھاکہ اُس ... نے اس تجویز کےساتھ ہی اپنی رضامندی

ء کے روز وہ اب8دی۱۸۸۷اگس8ت ۱۳کودوبارہ حاصل کرے ۔لیکن اس کے دوسال بع88د داس کا سب سے چھوٹا بیٹا ڈی88وڈ آارام میں سوگیا۔ " گووہ مرگیا تاہم وہ زندہ ہے" کیونکہ

اپنے باپ کی جگہ گورداسپور میں اپنے منجی کا پیغام سناتا رہا (David Reid)ریڈ جہلم میں انجیل کی بشارت دیت88ا(Walker) ۔ اورڈیوڈ ریڈ کا بیٹا اینڈریو کا پوتا واکر

رہا۔

Page 67: The Servant's of Web view · 2012-04-28جب پندرہ روز کے مباحثہ کے بعد مزا نے دیکھاکہ اُس ... نے اس تجویز کےساتھ ہی اپنی رضامندی

پادری ٹامس ہنٹر شہید ۔ایم ۔ اےپادری ٹامس ہنٹر شہید ۔ایم ۔ اےREV.THOMAS HUNTER M.AREV.THOMAS HUNTER M.A

۱آاف س8کاٹ لین8ڈ کی بنی8اد ڈالی۔ وہ پادری ٹ8امس ہن88ٹر نے پنج8اب میں چ8رچ

ش88ہر میں ج88ان۔ ایم ۔ ہن88ٹر کے گھ88ر(Aberdeen)ء کے روز ای88برڈین۱۸۲۷دس88مبر ۴داس نے کنگس ک88الج میں(King’s College)پیدا ہوا۔تعلیم حاص88ل ک88رنے کے بع88د

داس کی روح88انی زن88دگی نے یہی88ات ک88ا مط88العہ کی88ا۔ ط88الب علمی کے ای88ام میں لم ال علبہتیروں کومتاثر کیا۔ وہ یونیورسٹی کی مشنری سوسائٹی کا پریذیڈنٹ تھا۔

ء میں فارن مشن کمیٹی نے یہ تجویز کی88اکہ ٹ88امس ہن88ٹر ک88ا تق88رر ک88رکے۱۸۵۵ داس ک88و پنج88اب روانہ کی88ا ج88ائے ت88اکہ س88کھوں کے درمی88ان انجی88ل جلی88ل کی اش88اعت

St.Andrew’s) ج88ولائی کے روز س88ینٹ این88ڈریوز چ88رچ ای88ڈنبرگ۱۹ک88رے۔ پس وہ

Church Edinburgh)داس کی ام داسی ش ا۔ میں پنجاب کے لئے مخصوص کیا گی کے ساتھ ہوگئی۔ ج88و نہ88ایت پارس88ا(Miss Jane Scott)شادی مسن جین سکاٹ

ش88ریف النفس اوردین88دار خ88اتون تھی اور س88بت س88کول میں انجی88ل ک88ا پیغ88ام س88نایا ک88رتیتھی۔

آائیں۔ داس کےساتھ پنج88اب پادری ہنٹر کی یہ خواہش تھی کہ چند ایک مبشر چنانچہ وہ لکھتاہے " ہندوستان میری مسافرت کا ملک ہے۔ میرے وہاں ج88انے کی خ88بر ہر طرف پھیل گ88ئی ہے۔ ک8اش کہ اور ش88خص بھی م8یرے س8اتھ چل8نے ک88ا تہیہ ک88رلیں۔

لیکن میں اکیلا وہا ں جارہاہوں کیونکہ کوئی اورشخص میرا ساتھ دینے کوتیار نہیں"۔داس کی بی88وی نے اپن88ا وطن چھ88وڑا اور دون88وں۲۵ اگست کے روز پادری ہن88ٹر اور

دامید بمبئی بخیر یت تمام پہنچ گئے۔ لہ راس آاخر میں برا سال کے ۲

ٹ88امس ہن88ٹر نے بمب88ئی میں ج88نرل اس88مبلی انس88ٹی ٹیوش88ن ک88ا چ88ارج لے لی88ا۔)ء ت888ک وہ888اں مقیم رہ888ا۔ م888اہ م888ئی میں م888دراس کے مس888ٹر ش888رف ۱۸۵۶اوراکت888وبر

Sherriff)داس کے ساتھ کام ک8رتے رہے اوری8وں پ8انچ م8اہ ت8ک انس8ٹی ٹیوش8ن نے ان دونوں قاب88ل ہس88تیوں کی ایث88ار نفس88ی س88ے فائ88دہ اٹھای88ا۔ ان ای88ام میں س88ات اش88خاص نےدان ک88ا اس88تاد س88ید محم88د اس88ماعیل بپتسمہ پایا۔ جن میں سے ایک نصراللہ تھا اوردوسرا

اگس88ت کے دن مش88رف بہ۲۱ جولائی کے روز اورسید محمد اس88ماعیل ۲۸تھا۔ نصراللہ مسیحیت ہوگئے۔

۳ اکت88وبر کے روز دون88وں می88اں بی88وی بمب88ئی س88ے س88یالکوٹ کی ط88رف روانہ۱۵

می88ل کی لم88بی۱۴۷۴ہ88وئے۔ س88ید محم88د اس88ماعیل ان کے س88اتھ تھ88ا۔ ان کے س88امنے مسافت تھی۔ وہ پہلے کراچی گئے اورکراچی سے دریائے سندھ ہوتے ہوئے دریائے جہلم

آاگئے۔ کے راستے شہر جہلم پہنچے۔ اوروہاں سے گجرات کے راستے سیالکوٹ شہر س8یالکوٹ مق88دس ش8ہر یروش8لیم کے ع8رض بل8د میں واق88ع ہے۔ اورجم8وں

می8ل کے فاص8لہ پ8ر ہے۔ جم8وں میں ان دون8وں انجی8ل کی اش8اعت ممن8وع تھی۔۲۶سے ہنٹر نے چھاؤنی میں رہائش اختیار ک8رلی اورچھ88اؤنی اورش8ہر دون8وں میں انجی8ل جلی8ل ک8ا

پیغام سنانے لگا۔داس نے سکاٹ لینڈ کولکھا کہ میں یہ تجویز کرتاہوں۱۸۵۶ اپریل ۲ ء کے روز

کہ کوئی تعلیمی درسگاہیں سیالکوٹ میں نہ کھولی جائیں بلکہ میں دیس88یوں کی ط88رح زن88دگی بس88ر ک88روں۔" میں چین نہیں لونگ88ا جب ت88ک میں پنج88ابیوں کی زب88ان اور رس88مآاتی ج8ائیگی دجوں مجھے زب8ان دوں ورواج سے کم8احقہ واقفیت حاص8ل نہ کرل8وں گ8ا۔ ج8 میں بے خوف وخط88ر وف8اداری س8ے نج88ات ک8ا پیغ8ام لوگ8وں ت8ک پہنچات8ا جاؤنگ8ا ۔ پھ88ر

Page 68: The Servant's of Web view · 2012-04-28جب پندرہ روز کے مباحثہ کے بعد مزا نے دیکھاکہ اُس ... نے اس تجویز کےساتھ ہی اپنی رضامندی

جب یہ88اں کے ل88وگ مس88یحی ہوج88ائیں ت88ووہ خ88ود س88کول ق88ائم ک88ریں لیکن ان میں غ88یرمسیحی استاد نہ رکھے جائیں۔

۴داس نے لکھا" جووجوہ ء میں سیالکوٹ۱۸۵۵ء اور ۱۸۵۴سیالکوٹ پہنچ کر

آاک8ر اوربھی آاپ کی کمی8ٹی کودئ8یے گ88ئے تھے وہ یہ8اں میں مشن ق88ائم ک88رنے کے ل88ئے ق88وی معل88وم ہ88وتے ہیں۔اس میں کچھ ش88ک نہیں کہ ام88ریکن پرس88بٹیئرین مش88ن کے تین مشنری یہاں کام کرتے ہیں۔ لیکن اس سے یہ ثابت نہیں ہوتاکہ ہم نے یہ88اں مش88ن ق88ائم کرنے میں غلطی کی ہے۔ ہم اس مشن کے مبلغین سے رشتہ اتحاد ق88ائم ک88رینگے۔اوران کے مس88یحی تج88ربہ اورمش88نری تج88ربہ س88ے بھی فائ88دہ اٹھ88ائیں گے۔ وہ ہم88ارے ک88ام میں مداخلت نہیں کرینگے۔ ہم ابھی تک پنجابی زب88ان نہیں ب88ول س88کتے۔ محم88د اس88ماعیلداس ک88و اپ88نی روح کی معم88وی عط88ا آارام قلب ک88ا ب88اعث ہے۔ خ88دا ہم88اری تس88لی اور

فرمائے۔آائے ہیں۔۱۸۵۷ ف88روری ۲۸ داس نے لکھ88ا" جب س88ے ہم س88یالکوٹ ء کے روز

آاف سکاٹ لین8ڈ ک8ا مش8ن یہ8اں ق88ائم ہوج8ائے۔ ابت8دا ہماری یہ کوشش رہی ہے کہ چرچ میں ہم کو ہر قسم کی مایوسی کا س8امنا کرن8ا پ8ڑا اورمش8کلات ک8ا پہ8اڑ ہم پ8ر ٹ8وٹ پ8ڑاآاگ88ئے ہیں۔ ہم نے اب ک88ام ش88روع لیکن خدا کی م88دد س88ے ہم ان مش88کلات پ88ر غ88الب کردیا ہے۔ ایک سکول لڑکوں کے لئے اورای88ک لڑکی88وں کے ل88ئے کھ88ولا ہے۔ ب88الغوں کےیہی88ات کی تعلیم دی ل88ئے ای88ک ہفتہ وار عب88ادتی جلس88ہ ہوت88اہے۔ ہ88رروز نومری88دوں ک88وعلم ال

جاتی ہے"۔۵

انہی ای8888ام میں فس8888ادات کی ابت8888دا ہوگ8888ئی اورتم8888ام ہندوس8888تان کی فض8888اSir)مک88درہوگئی۔ س88رجان لارنس John Lawrence)کے تم88ام مش88نریوں کوکہل88وا

دان کی جان ومال کی حفاظت کے ذمہ دار آاجائیں ورنہ وہ بھیجا کہ لاہور کے قلعہ میں نہیں ہونگے۔ سیالکوٹ چھاؤنی کے فوجی افسر اس ب8ات ک8ا یقین ہی نہیں ک88رتے تھےدان کی ماتحت افواج فس8اد میں ش8ریک ہ8وں گی۔ چن8انچہ وہ وہ88اں کے کم8ان افس8ر کہ دان تمام لوگوں کے خلاف ہوگیا جواپ88نی حف88اظت نے سپاہیوں سے ہتھیار نہ چھینے ۔ اورداس نے حکم دیاکہ گرج88ا میں ج88ان وم88ال کی یی کہ کے لئے تیاری کرنا چاہتے تھے حت

دا س نے پ88ادری بویل ک88ودھمکی(Boyle)حف88اظت کے ل88ئے بھی دع88ا نہ کی ج88ائے۔ دی کہ اگرتم دعائیں مانگوگے تومیں تم کو جان سے م8اردوں گ8ا۔اس پ8ر ہن88ٹر کی بی88ویآاؤں نے کہا کہ اگرکمان افسر میرا سربھی قلم کردے توبھی میں دعا مانگنے سے ب88از نہ

گی۔۶

ہن88ٹر کی یہ خ88واہش تھی کہ جل88دی لاہ88ور کے قلعہ میں پہنچ ج88ائے لیکن ان دنوں میں انتظام نہ ہوسکا۔ اورجب انتظام ہوگیا توچن88د وج88وہ کے س88بب وہ ج88انہ س88کے۔

آاخر یہ قرار پایا کہ وہ اورپ88ادری بوی88ل ج88ولائی ک88و لاہ88ور روانہ ہوج88ائیں لیکن اس روز۸بلاداس ک88ا خاون88د اورننھ88ا بچہ آای88ا کہ وہ اور بھی وہ نہ جاسکے۔ رات کو مسز ہن88ٹر کوخ88واب تینوں قتل کردئیے گئے ہیں۔ اس خواب سے وہ اوربھی پریش88ان ہوگ88ئے اوریہ گم88ان کی88اکہ

ج88ولائی کے روز۹خدا کی مرضی ہے کہ وہ جلدی لاہ88ور روانہ ہوج88ائیں۔ علی الص88باح آاب88اد کی ج88انب چ88ل دئے۔ لیکن مفس88دین وہ تین88وں ای88ک گ88اڑی میں س88وار ہ88وکر وزی88ر داس نے گھوڑے کی باگ موڑی اورقلعہ کی ج88انب رخ کرلی88ا۔ راہ میں جی88ل کودیکھ کر داس کے ق88ریب پہنچے توقی88دی وہ88اں س88ے نک88ل کربھ88اگ رہے تھے۔ خ88انہ تھ88ا۔ جب وہ دحرمت خاں تھا جوضلع کی عدالت میں جلاد کے کام پر معمور تھ88ا وہاں ایک برقنداز داس نے ہن88ٹر کی گ88اڑی دیکھی توکہ88نے لگ88اکہ " وہ اوربرخاس88ت کردی88ا گی88ا تھ88ا۔ جب آاؤ ان کوقت88ل ک88ریں۔ اس پرچن88دایک نے کہ88ا کہ" وہ توپ88ادری آارہے ہیں۔ دیکھ88و انگری88ز

Page 69: The Servant's of Web view · 2012-04-28جب پندرہ روز کے مباحثہ کے بعد مزا نے دیکھاکہ اُس ... نے اس تجویز کےساتھ ہی اپنی رضامندی

دانہ88وں نے ہم8ارا کی8ا بگ8اڑا ہے۔ ہم8ارا جھگ8ڑا توس8رکار کے صاحب ہیں۔ ج8انے بھی دو۔ داس کا ساتھ دینے کو تیار نہیں دحرمت خاں نے دیکھاکہ کوئی شخص ساتھ ہے" جب داس کی بی8وی داس نے داس نے پہلے پ8ادری ہن8ٹر کوگ8ولی م8اری۔ پھ8ر تووہ اکیلا چل پ8ڑا۔ دان ک88و س88ڑک پ88ر خ88ون میں داس کے بچہ ک88و ذبح کی88ا اور کوتلوار سے ش88ہید کی88ا اورپھ88ر

غلطان چھوڑ کر چل دیا۔داس نے۹ آاخری خط سکاٹ لینڈ ک88و لکھ88ا جس میں دا س نے جون کے روز

بتایاکہ " میری دلی خواہش یہی ہے کہ میں پنج88ابیوں میں انجی88ل کی من88ادی ک88روں۔ ہمدامی8د ک8رتے ہیں کہ ہم یہ88اں رہینگے۔ خ88دا یہاں چاروں طرف خطرے میں گھرے ہیں اور

ہمارا حافظ ہو"۔آاخری لفظ تھے جس نے اپنی جان دی ت88اکہ پنج88اب کے داس شخص کے یہ

سکھوں میں انجیل جلیل کا جانفزا پیغام سنایا جائے۔

Page 70: The Servant's of Web view · 2012-04-28جب پندرہ روز کے مباحثہ کے بعد مزا نے دیکھاکہ اُس ... نے اس تجویز کےساتھ ہی اپنی رضامندی

بشپ جارج ایلفرڈلیفرائے ایم۔ اے۔ ڈی۔ ڈیبشپ جارج ایلفرڈلیفرائے ایم۔ اے۔ ڈی۔ ڈیBISHOP GEORGE ALFRED LEFROYBISHOP GEORGE ALFRED LEFROY

۱Rev.Jeffrey)ج88ارج ایلفرڈلیف88رائے پ88ادری جیف88ری لیف88ر ائے Lefroy)ک88ا بیٹ88ا تھ88ا

آاگاڈرگ آائرلینڈ میں ء۱۸۵۴اگس8ت ۱۱ میں خ88ادم ال8دین تھ88ا۔ج8ارج (Aghaderg) جوداس کی ماں نہایت دیندار اورخدا پرست عورت تھی جس کی زن88دگی کے روز پیدا ہوا۔ اا جارج پر بہت تھا۔ چنانچہ بع88د کے زم88انہ میں ای88ک داس کی اولاد پر اورخصوص کا اثر دفعہ ج88ارج لیف88رائے نے ش88ملہ میں وع88ظ کے دوران میں کہ88ا" کس88ی ش88خص نے م88یری زندگی کوایسا متاثر نہیں کی88ا جیس8ا م8یری وال8دہ کی زن88دگی نے مجھے مت8اثر کی88اہے"۔داس کی ماں نے اپنے بچوں کے دلوں میں خداوند کی انجیل کی بش88ارت ابتدا ہی سے داس سے پوچھ88ا تم دینے کا شوق ڈالا۔ چنانچہ جب جارج ابھی بچہ ہی تھا توکسی نے داس نے جواب دی88ا کہ میں نی88وزی لین88ڈ میں مش88نری ہ88وکر ج88اؤں بڑے ہوکر کیا کروگے۔ تو

گا۔دکود میں اورپڑھ88نے میں جب ج8ارج س8کول گی88ا تواپ88نے ہمعص8روں س88ے کھی88ل

ء میں وہ۱۸۷۴سبقت لے گی88ا۔ دین88داری میں وہ س88ب لڑک88وں کے ل88ئے ای8ک نم88ونہ تھ88ا۔یہیات درجہ اول میں پاس۱۸۷۸ٹرنٹی کالج کیمبرج میں داخل ہوا۔ داس نے علم ال ء میں

دان لوگ88وں س88ے ج88املا کی88ا۔ انہی ای88ام میں جب وہ کیم88برج میں ط88الب علم تھ88ا ت88ووہ Bishop)جودہلی میں کیم8برج مش88ن ق88ائم ک88رنے کی تج88ویز ک88رتے تھے۔ بش88پ ف88رنچ

French) اورپروفیسر وسٹکٹ (Prof.Westcott) ء میں۱۸۷۶ کے ایماء پر یہ مش88ن قائم ہوا تھا۔ ڈگری حاصل کرنے کے بعدجارج لیفرائے نے کیمبرج میں عبرانی اورفارس88ی

ء میں وہ ڈیکن کے عہ88دے پ88ر مق88رر کی88ا گی88ا۔ ہندوس88تان۱۸۷۹کا مطالعہ شروع کردی88ا۔آالنٹ داس ک88ا ہمس88فر پ88ادری ایس۔ ایس ۔ تھ88ا۔ ان س88ے(Rev.S.S.Allnut)آاتے وقت

پہلے کیمبرج مشن کے چارمش8نری دہلی میں موج8ود تھے اوران دون8وں نے مش8نریوں کیتعداد پوری چھ کردی۔

۲ دہلی میں جارج لیفرائے تمام مشنریوں سے عمر میں چھوٹا اورس88ب س88ے زی88ادہ

داس ک88و پریس88ٹ کے۱۲نوخيز اورناتجربہ کارتھا۔ جون کے روز بشپ ف88رنچ نے انب88الہ میں آاپ آاتے ہی لیفرائے نے بشارتی کام ک88رنے کے ل88ئے اپ88نے عہدے پر مامور کیا۔ ہندوستان کومخصوص کردیا۔ چونکہ اہل اسلام کے درمیان انجیل کی اشاعت کا ک88ام س88ب س88ےداس نے اس کام کا ذمہ لے لی88ا۔ دنی88ا میں دوم88ذاہب ہیں جن میں انجی88ل مشکل تھالہذا کی بشارت کرنا مشکل امر ہے۔ یعنی اسلام اوریہودیت ۔ لیکن لیف88رائے مش8کلات س8ےداس نے مبش8ر ہ88ونے کی تی8اری ش8روع ک8ردی اوررفتہ رفتہ وہ گھ88برانے والا ش8خص نہ تھ88ا۔

نہایت کامیاب مبشر ہوگیا۔ داس زمانہ میں کیمبرج مشن کے مشنری شہر سے باہر رہ88تے تھے۔ اورس88وال یہآایا بشارت کے کام کے ل8ئے یہ بہ8ترنہیں ہوگ88اکہ مش8نری ش8ہر کے درمی88ان درپیش تھاکہ

رہائش اختیار کریں۔ لیفرائے لکھتاہے:داس ق88وم میں س88ے ہیں جویہ88اں فرم88انروا ہے لہ88ذا "چ88ونکہ ہم جومش88نری ہیں ددور کرس88کتا ہے۔ آاتی ہیں جوصرف خدا کا فض88ل ہی ہمارے کام میں ایسی دقتیں پیش جب ت888ک ہم ش888ہر کے ب888اہر رہینگے ل888وگ ہم میں اوردیگ888ر انگری888زوں میں تم888یز نہیں کرس888کینگے۔ وہ یہی خی888ال ک888رینگے کہ ہم انگری888زی س888رکار کے کارن888دے ہیں ت888اکہ ہندوستانیوں کے مذاہب کوبگاڑیں اورکہ ہم کودیگر انگری88ز افس88روں کی ط88رح اس مقص88د کے ل88ئے ب88ڑی ب88ڑی تنخ88واہیں دی ج88اتی ہیں۔ کی88ا ہم ش88ہر کے درمی88ان رہ88ائش اختی88ار نہ کرلیں؟ کوئی یورپین شہر کے اندر نہیں رہتا۔ میں بڑے زور سے اس بات کا حامی ہ88وں

کہ ہم شہر کے اندرسکونت اختیارکریں۔

Page 71: The Servant's of Web view · 2012-04-28جب پندرہ روز کے مباحثہ کے بعد مزا نے دیکھاکہ اُس ... نے اس تجویز کےساتھ ہی اپنی رضامندی

ء میں کیمبرج مشن نے شہر کے ان88در ای88ک اچھی جگہ میں س88کونت۱۸۹۳داس وقت سے ء تک کیمبرج مشن کے مشنری ش88ہر کے ان88در رہے اور۱۹۱۹اختیارکی۔

دانہوں نے دوبارہ شہر کے باہر سکونت اختیارکرلی ہے۔ اب پھر ء میں لیفرائے نے مہرولی میں ای88ک مک8ان قص88بہ کے ان88در ک88رایہ پ88ر لے۱۸۸۰

آانے کی دع88وت دیت88ا تھ88ا۔ جب لیا۔ وہ ہمیشہ بازاری منادی کے بعد لوگوں کو اپنے گھ88رآایا کرتے تھے۔ داس کے گھر داس کی ملاقات کے لئے وہ مہر ولی جاتا توغیر مسیحی

ء میں دہلی کا مشن کالج کھولا گیا۔ جس کے ذریعہ اب ت88ک ہ88زاروں۱۸۸۲تعلیم یافتہ غیر مسیحیوں نے نجات کا پیغام سنا ہے۔

آانے س88ے پہلے ایس ۔ پی ۔ جی ۔ مشن کے مشنریوں نے کیمبرج مش88ن کے چماروں میں کام شروع کیاہوا تھ88ا۔ یہ چم88ار دہلی کے اردگ8رد بس8تیوں میں رہ88تے تھے۔دان چماروں میں بھی کام کرتا تھ88ا۔ وہ لیفرائے نہ صرف اہل اسلام میں کام کرتا تھابلکہ کہتاہے " گوانجیل نہایت س8طحی ط88ورپر چم8اروں میں داخ8ل ہ88وئی ہے ت8اہم یہ کامی8ابی بھی دیگراق88وام میں ک88ام ک88رنے س88ے روک88تی ہے اورہم ک88و ہ88ر ط88رف ک88ام کے ب88ارے میں مایوس88ی ہوج88اتی ہے۔ ہم88ارے چم88ار مس88یحیوں کی ح88الت ن88اگفتہ بہ ہے کی88ونکہ گ88ووہ عیسائی ہوجاتے ہیں لیکن وہ اپنی غ88یر مس88یحی ب88رادری کے درمی88ان رہ88نے کی وجہ س88ےداس مشرکانہ رسوم سے باز نہیں رہ سکتے۔ جب کوئی ہندویامسلمان عیسائی ہوجاتاہے ت88ولت داس ک88ا حقہ پ88انی بن88د ہوجات88اہے۔ گ88ویہ ص88ور ک88وبرادری س88ے خ88ارج کردی88ا جات88اہے اورداس کی خل88وص نیت س88ب پ88ر داس کے ل88ئے مش88کلات پی88دا کردی88تی ہے لیکن ح88الات عی88اں ہوج88اتی ہے۔ لیکن ایس88ی مش88کلات چم88ار مس88یحیوں ک88ودرپیش نہیں ہ88وتیں۔ وہلب اخلاق گیت دان کے مخر مسیحی ہونے کے بعد اپنے ہی بھائی بندوں میں رہتے ہیں۔ دان کی مشرکانہ رسوم میں شریک ہوتے ہیں اورچ88ونکہ م88ذہبی مع88املات س88ے سنتے ہیں۔ دان میں اث88ر نہیں کرت88ا۔ یہ تج88ویز کی گ88ئی ہے کہ ن88اواقف ہ88وتے ہیں انجی88ل ک88ا خم88یر

آاٹھ گھ8ر اس غ8رض کے ل8ئے تعم8یر مسیحی چماروں کی بس8تی ال8گ ق88ائم کی ج8ائے۔ دان مسیحیوں پر تین پابن8دیاں لگ8ائی گ8ئی ہیں۔ اول کہ ات8وار کے دن وہ کئے گئے ہیں اور ک88وئی ک88ام نہ ک88ریں۔دوم کہ پی88دائش ،ش88ادی اورم88وت کے وقت ص88رف مس88یحی رس88ومآاگیا ہے کہ اداکی جائیں اور سوم کہ وہ چرس کے استعمال سے پرہیز کریں ۔ اب وقت دپرانی مشرکانہ رسوم اورنئی مسیحی رسوم میں سے ایک ک8ورد کی88ا ج88ائے۔ دری8ا گنج کے مس88یحی چم88اروں کی ای88ک پنچ88ا ئت منعق88د ہ88وئی اور رات کے س88اڑھے ب88ارہ بجے اسدان س88ےکہا گی88ا کہ آاخ88ر گنگ88ا ک88ا پ88انی لای88ا گی88ا اور مع88املہ پ88ربحث ش88روع ہ88وئی۔ بلاداس کواٹھ88ائیں لیکن جومس88یحی رس88وم پ88ر جومشرکانہ رسوم کی پیروی کرنا چاہتے ہیں وہ عمل کرنا چاہتے ہیں وہ الگ ہوجائیں صبح ساڑھے سات بجے تک یہ بحث جاری رہیدمرتد ہوگئی اور صرف معدودے چند گرجا میں جس کا نتیجہ یہ ہوا کہ ایک بڑی تعداد عبادت کے لئے جمع ہوئے۔ اورمسیحی بستی میں رہنے لگی۔ میرے خیال میں اس کو ارتداد نہیں کہنا چاہیے بلکہ اپنے اندرونی خیالات کااظہار کہنا زیادہ موزوں ہوگ88ا۔ک88ئی سالوں کے کا پر اس طرح پانی پھرگیا ہے۔ بظاہر یہ نہ88ایت خوفن88اک اوردل ش88کن ب88ات ہے لیکن مجھے واثق یقین ہے کہ صرف اسی طریقہ سے ہم کلیسیا کوص88اف کرس88کتے

تھے اوراب ہمارے درمیان سچے مسیحیوں کی ایک جماعت موجود ہوگئي ہے"۔داس کے قص8بہ کے لوگ8وں نے۱۸۸۵ ء میں جارج لیفرائے کا باپ ف88وت ہوگی8ا۔

داس نے انک88ار داس کو لکھاکہ اب تم اپنے باپ کی جگہ ہمارے خادم الدین ہوجاؤ۔ پ88ر آائرلین88ڈ داس کی والدہ اوربھائیوں اور خاندان کے لئے یہی بہتر ہوتا کہ وہ واپس کردیا گویا

چلا جاتا لیکن وہ انکار کرتے وقت ذرا نہ جھجکا۔ دہلی کے مس88لمان لیف88رائے کی ع88زت اورق88درکرتے تھے۔ ای88ک مس88لمان حکیمداس کے ساتھ بحث کرتا تھ88ا داس کا بڑا مخالف تھا اوربازاری منادی کے موقعہ پر نے جو داس کولکھا" ان دنوں دہلی میں موت کا بازارگرم ہے۔ اپنی جان کی حفاظت کرو" خدا

Page 72: The Servant's of Web view · 2012-04-28جب پندرہ روز کے مباحثہ کے بعد مزا نے دیکھاکہ اُس ... نے اس تجویز کےساتھ ہی اپنی رضامندی

آاپ آاپ کا نگران رہے۔ ک8افور کی ڈلی ارس88ال خ8دمت ہے ت8اکہ اس کے اس88تعمال س8ے داس کی ق88در ک88رتے تھے۔ای8ک ہربلا سے محف88وظ رہیں"۔ ل88وگ لیف88رائے کوج88انتے تھے اور دفعہ بھری مجلس میں مباحثہ کے دوران میں چن88د مس88لمان غ88ل مچ88انے لگے ۔ اس پ88ردان ک88و نک88ال دی88ا۔ لیف88رائے میں یہ خ88وبی تھی کہ ب88ازاری من88ادی ب88اقی مس88لمانوں نے داس پ88ر فتح حاص88ل ک88رنے اورمباحثہ کے وقت وہ کبھی مخالف کا منہ بن88د ک88رنے کی اورداس کی دلی خ88واہش یہ تھی کہ لوگ88وں میں ح88ق کی کی کوش88ش نہیں کرت88ا تھ88ا بلکہ داس پر ظاہر داس کی دلیل کی خامی تلاش کا شوق پیدا ہوجائے۔پس اگر کسی موقعہ پر اا قبول کرلیتا تھا۔ اس طرح مخالف وموالف جان لیتے کہ وہ خود ح88ق کی جاتی تووہ فورلط مس88تقیم کی ط88رف بلارہ88اہے۔ چن88انچہ وہ ای88ک دفعہ ک88ا جوی88اں ہے اورلوگ88وں کوص88را لکھتاہے " میں اس ہفتہ میں دودفعہ ایک مسجد میں گیا ہوں جہاں چارگھنٹے تک میںدانہوں نے نہایت خوش اسلوبی سے گفتگ88و کی ہے نے علماء سے بات چیت کی ہے۔ اورمجھے اس ب88ات کی خوش88ی ہے کہ بغ88یر کس88ی تعص88ب اورہٹ دھ88رمی کے وہ بحث

کرتے رہے ہیں"۔داس88کو افس88ر لیف88رائے دہلی کی میونس8پل کمی88ٹی ک88ا مم8بر بھی رہ88ا لیکن جب یی دے دی88ا۔ وہ ک8الج میں اپ8نے دیگ8ر ف88رائض داس نےمم88بری س8ے اس8تعف یی چنا گیا ت8و اعلددور سے وعظ ک88رنے کے ددور دان کو کے علاوہ بی ۔ اے کلاس کوبھی پڑھاتا تھا۔ لوگ داس کے روح88انی ل88ئے بلاتے تھے کی88ونکہ وہ ای88ک نہ88ایت روح88انی ش88خص تھ88ا اورل88وگ تجربوں سے مستفید ہونا چاہتے تھے۔ وہ علی الصباح اٹھتا تھا۔ س88ردیوں کے موس88م میں ساڑھے پانچ بجے اور گرمی88وں میں اس س88ےبھی پہلے اٹھت88ا اوردوگھنٹ88وں ت88ک وہ دع88ا اوریہی کی تلاوت میں مشغول رہت88ا تھ88ا۔ اس کے بع88د وہ باقاع88دہ چھ دفعہ دن میں لم ال کلاداس س8ے رہنم8ائی ک8ا دعا کرت8ا اوراپ8نی تم8ام مش8کلات کوخ8دا کے س8امنے پیش ک8رکے

طلبگار ہوتا تھا۔

داردو ت88رجمہ کی نظ88ر ث88انی م88یرٹھ میں ہ88وئی۱۸۹۵ ء میں کت88اب الص88لوات کے دپر تھ88ا۔ اس ت88رجمہ کی کیونکہ بشپ فرنچ کا ترجمہ عربی اور فارس88ی مغل88ق الف88اظ س88ے

اا کس88ی(Foss Westcott)کمیٹی پ88ر لیف88رائے اورف88اس وس88ٹکٹ مم88بر تھے۔ غالب88داس کے ممبر ہوئے یی داسقف اعل ترجمہ کی کمیٹی کویہ نصیب نہیں ہواکہ کلکتہ کے دو ہوں۔ لیف88رائے ح88ددرجہ ک88ا محن88تی ش88خص تھ88ا کی88ونکہ اس کمی88ٹی پ88ر چھ گھن88ٹے ک88ام کرنے کے بعد وہ اپنے مش88ن کے مع88املات س88ے متعل88ق خط88وط لکھت88ا اور اس کے بع88د

یہیات کی جرمن کتابیں پڑھتا تاکہ اسلام کا مقابلہ بہترطورپر کرسکے۔ ال ء میں وہ لاہ88ور۱۸۹۹دہلی میں بیس سال تک مبش88ر ک88ا ک88ام ک88رنے کے بع88د

داس88قف مق88رر کی88ا گی88ا۔ لاہ88ور کے کیتھ88ڈرل میں " س88ب مقدس88وں کے روز" All)ک88ا

Saint’s Days) ڈن پ ویل Bishop) بش Weldon)نے اس کی تق88دیس کی ۔ داردو میں وع8ظ کرن8ا داسی شام بشپ لیفرائے نے شام کو انگری8زی میں وع8ظ ک8رتے ک8رتے شروع کردیا تاکہ وہ تمام مسیحیوں پ88ر یہ واض88ح ک88ردے کہ وہ جس ط88ر ح انگری88زوں ک88ا

داسی طرح ہندوستانی مسیحیوں کا بھی بشپ ہے۔ بشپ ہے داس نے اس888قفی کونس888ل کی بنی888اد رکھی ت888اکہ وہ دیگ888ر خ888ادم۱۹۰۰ ء میں

الدینوں کے ساتھ صلاح ومشورہ کرکے علاقہ کا انتظام کرے۔ اب یہ کونسل ای8ک مس88تقل ش8دہ کونس88ل ہے لیکن لیف88رائے پہلا ش88خص تھ88ا

داس کو شروع کیا تھا۔ جس نے داس کی ہمیش8ہ یہ بش8پ لیف88رائے انگری8زی فوج8وں کی بہ8تری ک8ا خواہ88اں رہ88ا۔ کوشش رہی کہ ان افواج میں پاکیزگی کا عنصر بڑھتا جائے اور قماربازی ، شراب خوریداس نے لارڈ کچ88نر )اورزناک88اری ختم ہوج88ائے۔اس مقص88د ک88و س88رانجام دی88نے کے ل88ئے

Lord Kitchener)سے کئی مرتبہ گفتگو کی اس کا نتیجہ یہ ہوا کہ لارڈ کچنر نے کے ساتھ(Lord Curgon)داس کی بہت سی تجویزوں کو منظور کرلیا۔ لارڈر کرزن

Page 73: The Servant's of Web view · 2012-04-28جب پندرہ روز کے مباحثہ کے بعد مزا نے دیکھاکہ اُس ... نے اس تجویز کےساتھ ہی اپنی رضامندی

Sir)داس کے تعلق8888ات نہ8888ایت خوش8888گوار تھے۔ س8888رمیکورتھ ین8888گ Macworth

Young)اس کا خاص دوست تھا۔ بشپ لیف88رائے کی دلی خ88واہش یہ تھی کہ انگری88ز اورہندوس88تانی ای8ک دوس88رے

لن دین کے س88امنے۱۹۰۶کے س88اتھ بہ88ترین تعلق88ات رکھیں۔ نوم88بر داس نے خادم88ا ء میں داس نے کہ8ا" ہم پ8ر لازم ہے کہ ہم یہ خی8ال رکھیں کہ ہم8اری ای8ک تقری8ر کی جس میں یہی انتظ88ام ہے۔ حکومت کی بنیاد فوجی قوت اورانتظامی لی88اقت پ88ر نہیں بلکہ یہ ای88ک ال جس قادر مطلق خدا نے ہمارے س8پرد یہ مل88ک کی88ا ہے وہ ہم س8ے ای88ک دن اس ام8انتآائے کہ ہم ہندوس8تانی س8ے کا حس8اب طلب کریگ8ا۔ ہم یہ88اں اس غ88رض کے ل8ئے نہیں لرنعمتوں سے ہندوستان کوبہتر بنائیں۔ آائے ہیں تاکہ خدا دا فائدہ اٹھائیں بلکہ اس واسطے آازادی اوربہترین نصب العین کا بیج بوئیں اورپھ88ر کیا یہ جنون نہیں کہ ہم اس ملک میں دامید رکھیں کہ وہ بے پھل رہیگا؟ موجودہ زمانہ کی بے چینی اس بات کا بین ثب88وت یہ داصول پھلدار ہورہے ہیں۔ تعلیم یافتہ ہندوستانی ش88اکی ہیں کہ انگری88ز س88ے ہے کہ ہمارے دوررہ88تے ہیں اورکس8ی قس8م ک8ا ب8رادرانہ می88ل ج8ول نہیں رکھ88تے۔ میں تم س88ے جومش8نریداس اورچیپلین ہوت88ودل س88ے ملتجی ہ88وں کہ تم اپ88نے ق88ول اور فع88ل س88ے کس88ی ط88رح بھی خلیج کوچوڑا نہ کرو جودونوں اقوام میں موج88ود ہے۔ بلکہ جب تم کس88ی ہندوس88تانی ک8وداس کے ساتھ برادرانہ اورہمدردانہ سلوک کروتاکہ آاؤ۔ داس کے ساتھ عزت سے پیش ملو تو

موجودہ کشمکش کم ہوتی جائے"۔داس نے اپ888نے۱۹۰۹نوم88بر ء میں ہندوس888تانی اورانگری88زی تعلق888ات کی نس888بت

لن دین کو مخ88اطب ک88رکے کہ88ا: "ہم ای88ک مس88یح کی من88ادی ک88رتے ہیں جوتم88ام خادما جہ8888ان ک8888ا منجی ہے۔ کلیس8888یا کی وح8888دت میں یہ8888ودی اور یون8888انی، ہندوس8888تانیآازاد کی تمیز مٹ جاتی ہے۔ اس بات کی ہم منادی کرتے ہیں ۔لیکن اورانگریز ،غلام اوراا اس ک8ا لز عمل بھی یہی ہے؟جولوگ دونوں جماعتوں س8ے واق88ف ہیں وہ یقین8 کیاہمارا طر

جواب نفی میں دینگے۔ ایک طرف انگریز ہیں جواس ملک کو اپنا گھ88ر نہیں بن88اتے اورددوس8ری ط88رف یہاں کے باش88ندوں کے س8اتھ کس8ی قس8م ک88ا تعل8ق رکھن88ا نہیں چ8اہتے۔ ہندوستانی ہیں ج8و غ8ریب اورجاہ8ل ہیں۔ اوردون8وں جم8اعتوں میں بعدالمش8رقین ہے۔ لیکن میں اس ب88ات پ88ر زور دین88ا چاہت88اہوں کہ اپ88نی روز م88رہ زن88دگی میں دون88وں جم88اعتیں ای88کدربی88وں ک88ا دوس88رے س88ے ب88رادرانہ س88لوک روا رکھیں۔ جب ہم ہندوس88تانی مس88یحیوں س88ے م ساسلوک کرتے ہیں تووہ قدرتی طورپر ن88اراض ہوج88اتے ہیں۔ ہم ک88و چ88اہیے کہ جب وہ ہمیی دان س88ے اعل دان ک88و کوٹھی88وں کے ب88اہر کھ88ڑے نہ رکھیں۔بلکہ آائیں تو دملاقات کرنے سے دان ہندوس8تانی مس8یحیوں ک8ا خی8ال دامید ہے کہ ہ88رجگہ کے چیپلین سلوک کریں۔ مجھے دان تم88ام انگری88ز مس88یحیوں ک88ا دان کے ارد گ88رد بس88تے ہیں اورمش88نری بھی رکھینگے ج88ودان کے حلقہ کے اندررہتے ہیں۔ جب ک88وئی چیپلین کس88ی ن88ئی جگہ خیال رکھینگے جوداس بات کویادرکھے کہ جس طرح وہ انگریزوں کے گھر جات88اہے وہ تبدیل ہوکرجائے تووہ ہندوستانی مسیحیوں کے گھر بھی جائے اورہندوستانیوں کوطعام کھانے کی دع88وت دے

"۔ ء میں جب مس88ٹر ایلفرڈنن88دی لاہ88ور کے اخب88ار ٹریب88ون کے ای88ڈیٹر تھے۱۹۰۷

دانک ی وساطت سے لیف88رائے نے پنج88اب گ88ورنمنٹ اورہندوس88تانی سیاس88ی لی88ڈروں میں توسمجھوتہ کرایا تھا۔

آارچ ڈیکن مقرر کرنا چاہا۔ قب88ل۱۹۰۹ ء میں بشپ لیفرائے نے ایک ہندوستانی آارچ88ڈیکن مق88رر کرن88ا چاہ88ا تھ88ا لیکن ازیں بش88پ ف88رنچ نے پ88ادری راب88رٹ کلارک ک88و گورنمنٹ اس تجویز کے خلاف تھی لیفرائے نے جب یہ کرنا چاہا ت8و گ8ورنمنٹ نے پھ8رآارچ88ڈیکن ہندوس88تانی جم88اعتوں کے مخالفت کی۔ اس پر لیفرائے نے لکھاکہ ہندوستانی لئے ہوگا اس ک8ا انگری8زی جم8اعتوں کے س8اتھ کس8ی قس8م ک8ا تعل8ق نہیں ہوگ8ا۔ اس پ8رآارچ8ڈیکن گورنمنٹ نے اپنی رض88امندی ظ88اہر کی اورلیف88رائے نے پ88ادری احس88ان اللہ ک88و

Page 74: The Servant's of Web view · 2012-04-28جب پندرہ روز کے مباحثہ کے بعد مزا نے دیکھاکہ اُس ... نے اس تجویز کےساتھ ہی اپنی رضامندی

داس ک8ا آاج کیتھ88ڈرل میں کی8ا۔ آا رچڈیکن نے اپن8ا پہلا وع8ظ مقرر کیا۔ وہ لکھتاہے کہ" داس س8ے مت88اثر ہ88وئے۔ ای8ک خ88اتون نے توگرج88امیں رون88ا دپرج88وش تھ88ا اور بہت ل88وگ وع88ظ

داس نے لفٹنٹ گورنر کے دل کو بھی ہلادیا۔ شروع کردیا اور تواور ۔ داس نے انجیل جلیل کی تفسیروں کا سلس88لہ ش88روع کی88ا۔ وہ اس۱۹۰۴ ء میں

سلس88لہ ک88ا ج88نرل ای88ڈیٹرتھا۔ اورچاہت88ا تھ88ا کہ ہندوس88تانی ح88الات، خی88الات اورم88ذاہبلدنظر رکھ کر تفسیروں کا ایک سلسلہ شروع کی88ا ج88ائے ت88اکہ یہ تفس88یریں ہندوس88تانی کوم کلیس88یا کے ل88ئے مفی88د ث88ابت ہ88وں۔ اس سلس88لہ میں اب ت88ک انجی88ل م88تی، اعم88ال،

کرنتھیوں، عبرانیوں اور مکاشفات پر تفاسیر لکھی جاچکی ہیں۔۲لر ب88الا میں ذک88ر ہ88وا ہے کہ لیف88رائے کوچل88نے پھ88رنے ک88ا بہت ش88وق تھ88ا۔ س88طوداس کے س88اتھ چ88ل داس ت88یزی س88ے ق88دم لیت88ا تھ88ا کہ بہت تھ88وڑے ل88وگ چل88تے وقت وہ داس کے ک8ولے کے ج8وڑوں سکتے تھے۔ لیکن لاہور میں چند سال قی8ام ک8رنے کے بع8د

ء میں وہ انگلس88تان علاج کی خ88اطر گی88ا لیکن کچھ۱۹۱۱میں سخت درد شروع ہ88وا۔ لم م8رگ وہ س88خت تکلی88ف کی ح88الت میں رہ88ا۔ داس وقت س88ے ت88اد فائدہ حاص88ل نہ ہ88وا۔ داس کی س88لامتی داس کو سخت دردہوتا لیکن ڈاکٹر یہی کہ88تے تھے کہ جب وہ چلتا توداس کی بیم88اری داس کے ل88ئے دش88وار تھی درحقیقت چلنے میں ہی ہے۔ پس ح88رکت ج88و

کا علاج تھی۔۴

Bishop)ء میں کلکتہ ک888ا بش888پ کوپلس888ٹن۱۹۱۲ Copleston)اپ888نے داس88قفوں میں لیف88رائے ہی اس لائ88ق س88مجھا گی88ا کہ عہ88دے س88ے مس88تعفی ہوگی88ا۔ تم88ام داس پ88ر لگی تھیں۔ لارڈ آانکھیں کلکتہ ک88ا بش88پ ہ88و۔کلیس88یا اور گ88ورنمنٹ دون88وں کی

Lord)م88ارلے Morley)داس نے ای88ک دفعہ لارڈ منٹو ) اس ک88ا م88داح تھ88ا۔ چن88انچہ

Lord Minto)دان آائے وہ وائسرائے کو لکھا" کل بشپ لیفرائے مجھے ملنے کے لئے

آادمیوں میں س8ے ہیں جن میں ب8ڑی کش8ش ہے۔ گ8ومجھے ک8ام بہت تھ88ا معدودے چند داس کی ملاقات سے میں نہایت محظوظ ہوا اور اتن88ا مت88اثر ہ88وا کہ ایس8ا معل88وم ہوت88ا لیکن داس کی پنج8اب کی آاپ نے تھا کہ میں دنیا اورمافیا س8ے بے خ8بر ہوگی8ا ہ8وں۔ ک8اش کہ داس کے خی88الات گورنری کے لئے س88فارش کی ہ88وتی۔ یہ بھی ای88ک عجیب تج88ربہ ہوت88ا۔

سے میں نہایت محظوظ ہوا"۔ یی دی88ا ت88و وائس88رئے نے لیف88رائے ک88و کلکتہ جب بش88پ ک88و پلس88ٹن نے اس88تعفداس کی ص88حت کے ل88ئے کابشپ مقرر کرنا چاہا۔ ڈاکٹروں نے بھی رائے دی کہ کلکتہ

داس88قف ہون8ا منظ88ور کرلی88ا اوروہ داس نے کلکتہ ک88ا ص8در ۲۰لاہورسے زیادہ مفید ہوگا۔پس داس کی۱۹۱۳فروری داس کا جسم کمزور تھا لیکن ء کے روز کلکتہ کا بشپ ہوگیا۔ گو

داس کی روح کی ط88رح مس8تعد ہوت88ا داس کا جس8م بھی روح ویسی ہی مستعد تھی ۔ اگرتووہ بڑے بڑے کام سرانجام دیتا۔

داس کو پورا یقین تھ88اکہ جن88گ کے۱۹۱۴ لگ عظیم چھڑی توگو ء میں جب جنداس کے اپنے گناہوں معاملہ میں انگلستان راستی پر ہے تاہم وہ اپنی قوم اوراپنے ملک کو داس س88ے بعض اش88خاص کے دل88وں میں ب88دگمانی بھی یی کہ کی یاددلات88ا رہت88ا تھ88ا۔ ح88ت

پیدا ہوگئی۔داس نے بنگالی زبان کی تحصیل شروع کردی۔ کلکتہ کا بشپ مقرر ہوتے ہی داس نے بنگ88الی زب88ان میں داردو اورہن88دی زب88انوں س88ے پہلے ہی بخ88وبی واق88ف تھ88ا۔ اب وہ

بھی اچھی خاصی مہارت حاصل کرلی۔ آازاد ک88رنے کی لیفرائے نے ہندوستان کی کلیسیا ک88و پ88ارلیمنٹ کی قی88ود س88ے

دچنی گ88ئی ت88اکہ کلیس88یائے ہندوس88تان ک88ا۱۹۱۲ب88ڑی کوش88ش کی۔ ء میں ای88ک کمی88ٹی آازاد کلیسیا کی اپنی کونسل قائم ہوجائے جوکلیسیائی ضابطہ تیار کرے اورہندوستان کی

ء میں یہ ض888ابطہ لیف888رائے نے پیش کی888ا۱۹۱۸مع888املات میں مس888یحیوں پ888ر ح888اوی ہ888و۔

Page 75: The Servant's of Web view · 2012-04-28جب پندرہ روز کے مباحثہ کے بعد مزا نے دیکھاکہ اُس ... نے اس تجویز کےساتھ ہی اپنی رضامندی

آاخر ء میں یہ۱۹۳۰جومختلف بشپوں کے پاس غوروخوض کرنے کے لئے بھیجا گیا۔ بلاآازاد اورخودمخت88ار کلیس88یا ہے اور مس88اعی پھ88ل دار ہ88وئیں اوراب ہندوس88تان کی کلیس88یا

آازاد ہوگئی ۔ اا برطانوی پارلیمنٹ کے قوانین کی پابندیوں سے قطعداس نے لیف888رائے کی جس88مانی ح88الت دن بہ دن کم88زور ہ888وتی ج88ارہی تھی۔

داس کے ل88ئے دع88ا۱۹۱۷دسمبر ۴ ء کوایک خط اپنے تمام احباب کے ن88ام بھیجات88اکہ وہ کریں کہ اگر خدا کی مرضی ہوتووہ ص88حتیاب ہوج88ائے۔ وہ ص88حتیابی کے ل88ئے مختل88ف

داس نے اکت88وبر آاخ88ر ء۱۹۱۸جگہ88وں میں بھی گی88ا لیکن کچھ فائ88دہ حاص88ل نہ ہ88وا۔بلاداس88قفی س88ے مس88تعفی ہون88ا چاہت88اہوں۔ آارچ88ڈیکن کولکھ88اکہ کلکتہ کی ص88در ۶کواپ88نے

دسمبر کو اس نے اپنے خاندان کے شرکاء کوخط لکھوای88اکیونکہ اب وہ خ88ط لکھ نہیںداس میں ہمت رہی وہ اپنے ف88رائض دان کو گویا الوادع کہا۔ جب تک داس نے سکتا تھا۔ داس کے کم8رے کے ب8اہر ای8ک آاخ8ری دن8وں میں کوبسترمرگ پ8ر بھی س8رانجام دیت8ا رہ8ا۔ داسے نہیں دیکھ سکتا لیکن وہ بار بار تاکید کرت88ا تھ88ا کہ اگ88ر نوٹس لگایا گیا کہ کوئی آانے دو۔ وہ ملازموں کوباہر بھیج88ا ت88اکہ داس کوبلاروک ٹوک کوئی مجھے دیکھنا چاہے توآاواز آائیں۔بعض اوق88ات وہ اونچی داس ک88و لے آای88ا ہے ت88و داس کودیکھنے کے ل88ئے اگرکوئی آاس88کتا ہے۔ وہ کہت88ا تھ88ا کہ میں سے کہتا کہ اگرکوئی باہر کھڑا ہے ت88ووہ ش88وق س88ے اندر

نہیں چاہتا کہ کلیسیا کومیری بیماری کی وجہ سے کسی قسم کا نقصان پہنچے۔ بڑے دن کے قریب وہ بیہوش ہوگیا۔ غشی کی ح88الت میں وہ اپ88نی زب88ان س88ے

داس۲۵یہی کہتا تھا" اے باپ میں تیری مرضی پ8وری کرن88ا چاہت88اہوں"۔ دس88مبر کے روز یی پر دستخط کئے اوریکم جنوری ء کی ت88اریخ ثبت کی۔ اس88ی روز۱۹۱۹نے اپنے استعف

داس کی روح اپنے منجئی کے پاس پرواز کرگئی۔۱۹۱۹یعنی یکم جنوری ء کو

آار۔یوئینگ ایم۔ اے ۔ ڈی ۔ڈی آار۔یوئینگ ایم۔ اے ۔ ڈی ۔ڈیپادری جے سی ۔ پادری جے سی ۔ Rev.J.C.R.Ewing.M.A.D.DRev.J.C.R.Ewing.M.A.D.D

۱آارم س88ٹرانگ کون8ٹی پا آار۔ یوئین88گ رورل دیلی ,Rural Valleyجیمس سی۔

Armstrong County Pa داس کے والدین۱۸۵۴جون ۲۳میں ء کے روز پیدا ہوا ۔ دانہ88وں نے اپ88نے تم88ام آائرش نس88ل کے تھے اورنہ88ایت دین88دار اورخ88دا پرس88ت تھے۔ سکاچ لب مق88دس کے دان ک88ا یہ معم88ول تھ88اکہ ہ88ر ات88وار کےروز کت88ا بچ88وں کودی88نی تعلیم دی۔ دان س88ےدینی س88وال وج88واب کے ای88ک سوس88ات چن88دابواب اپ88نے بچ88وں کوس88ناتے تھے اور سوال وجواب پوچھتے تھے۔ ہرروز خواہ کیسا ہی موس88م کی88وں نہ ہوت88ا وہ اپ8نے بچ88وں کےدرکن ساتھ صبح اورشام دع88ا ک8رتے تھے۔ جیمس یوئن88گ ک88ا پ88ردادا پرس8بٹئرین کلیس88یا ک88ا

اورمرددعا تھا اور غیر مسیحی دنیا کی نجات کے لئے ہمیشہ دعا کیا کرتا تھا۔دان کا کھی88تی ب88اڑی پ88ر گ88ذارہ تھ88ا۔ وہ جیمس یوئنگ کے والدین غریب تھے۔ داس کے بھائی اپنے والدین کی م88دد کی88ا ک88رتے تھے ۔ اس کے وال88دین میں یہ خ88وبی اوردانکی تھی کہ اپ88نے بچ88وں کے ک88ام پ88ر ہمیش88ہ خوش88ی ظ88اہر کی88ا ک88رتے تھے اور بچے

تحسین حاصل کرنے کے لئے ان تھک کوشش کیا کرتے تھے۔دان دن8وں ہج8ا اور جب جیمس یوئن8گ ب8ڑا ہ8وا ت8و س8کول میں داخ8ل کی8ا گی8ا۔ زبانی حساب پرسکولوں میں زوردیا جاتا تھا۔ جیمس اپنے تمام ہم عم8روں میں ان دون88وں

میں گوئے سبقت لے گیا۔داس نے اپ88نے وال88د س88ے ک88الج کی تعلیم کی جب وہ ت88یرہ س88ال ک88ا ہ88وا ت88و آادمی داس کے والد نے جواب دی8ا۔" بیٹ8ا گ8ومیں غ88ریب تحصیل کے لئے درخواست کی۔ ہوں اورتمہاری تعلیم کے اخراجات کی برداشت نہیں کرس88کتا لیکن میں یہ کرس88کتا کہآازاد ک88ردوں۔ ت88اکہ تم خ88ود کماس88کو اوراپن88ابوجھ تم ک88و کھی88تی ب88اڑی کے ک88ام س88ے اٹھاسکو"۔ چنانچہ پندرہ س88ال کی عم88ر کے بع88دجیمس یوئن88گ نے اپ88نے ب88اپ پ88ر ای88ک

کوڑی کوبوجھ نہ ڈالا۔

Page 76: The Servant's of Web view · 2012-04-28جب پندرہ روز کے مباحثہ کے بعد مزا نے دیکھاکہ اُس ... نے اس تجویز کےساتھ ہی اپنی رضامندی

جب وہ پندرہ سال ک8ا ہ88وا ت8ووہ ای8ک س8کول میں معلم ہوگی88ا جہ8اں کے طلب88ادان میں س888ے بعض اکیس ب888رس کے ج888وان تھے داس س888ے بھی ب888ڑی عم888ر کے تھے۔ جونہ88ایت ش88ریر اورگس88تاخ تھے۔ لیکن اس پن88درہ س88الہ ل88ڑکے نے س88ب کوس88یدھا کرلی88ا

داس کی شہرت گردونواح میں پھیل گئی۔ اور ء میں وہ کالج میں داخل ہوا اورنہ88ایت عرقری8زی س88ے محنت کرت88ا۱۸۷۳مارچ

آاف ف88ارن مش8نز ک8و درخواس8ت لکھ داس نے ب8ورڈ آای8ا ت88و آاخری س8ال رہ88ا۔ جب ک88الج ک88ا بھیجی کہ مجھے امریکہ کے باہر کسی غیر مل88ک میں مش8نری بن88اکر بھیج88ا ج88ائے۔ ان

ہندوستان س88ے واپس ام88ریکہ چلے گ88ئے تھے۔(Dr.Kellog)دنوں میں ڈاکٹر کیلا گ ان کے رسوخ سے جیمس یوئنگ شمالی ہند کا مشنری مق88رر کی88ا گی88ا۔ اس88ی س88ال کی

داس نے مس جین شیراڈ ۲۴ کے ساتھ شادی کی(Miss Jane Sherrard)جون کو ء کوفلیڈیلفیا سے ہندوستان کی جانب چل دیا۔۱۸۷۹اکتوبر ۲اور

۲ یکم دسمبر کوپادری جیمس یوئنگ اپنی بی88وی کے ہم8راہ بم8بئ پہنچ88ا۔ پہلے وہ مین پوری میں چند ماہ ت88ک رہ88ا۔ پھ88ر دوس8ال فتح گ88ڑھ میں رہ88ا۔ پھ88ر وہ88اں س88ے تین

آاباد چلا گیا۔ اس کے بعد وہاں سے تبدیل ہوکر سہارنپور بھیجا گیا۔ سال کے لئے الہ داردو اور ہن88دی س8یکھتا رہ88ا آانے کے بعد چند س88ال ت88ک یوئن88گ ہندوستان میں اوریہاں کے باشندوں کے ساتھ میل جول کرتا اوریہاں کے رسوم واطوار ک8و ملاحظہ کرت88ا

داردو میں اتنی مہارت پیدا کرلی کہ داس نے ء کے بعدتادم م88رگ مش88نریوں ک88ا۱۸۸۳رہا۔ ممتحن رہا۔ چند عرصہ کے لئے مخزن مسیحی ک88ا م8دیر بھی رہ88ا۔ جب ام8ریکن مش88ن

یہی88ات کھول88نے کی تج88ویز کی توڈاک88ٹرویری ۱۸۸۳نے س88ہارن پ88ور میں )ء میں م88درجہ ال

Dr.Wherry)دانہی دن88وں میں ام88ریکن پرس88بٹیرئین مش88ن اوریوئنگ وہ88اں بھیجے گ88ئے۔ کی پچاس سالہ جوبلی ہوئی یعنی مشن کے قیام کے پچاس س88ال بع88دامریکن مش88ن نے

داس نے ایک یون88انی داس مدرجہ میں کام کرتا تھا تو یہیات قائم کیا۔ جب یوئنگ مدرسہ الداردو کی لغات اورہندوستانی گیتوں کی کتابیں تیارکیں اورمس ٹکریع88نی اے ۔ای88ل ۔ او ۔ ای کی چند ایک کہانیوں کے ترجمے بھی کئے۔ یع88نی اے ۔ ای8ل ۔ او۔ ای کی چن8د

ایک کہانیوں کے ترجمے بھی کئے ۔ ء میں وہ بیمار پڑگیا۔ اگرچہ ان دن88وں میں مش88نریوں ک88ودس س88ال س88ے۱۸۸۷

داس پہلے امریکہ واپس جانے کی اجازت نہیں تھی لیکن یوئنگ اس ق88در بیم88ار ہوگی88اکہ داس س8ال واپس ام8ریکہ جان8ا پ8ڑا۔ اوراگس8ت داس۱۸۸۷کو ء میں روانہ ہوگی88ا۔ اس8ی س8ال

داس کو ڈی۔ ڈی کی اعزازی ڈگری عطا کردی۔ کے کالج نے ۳

ء میں یوئن88گ ام8ریکہ س8ے واپس ہندوس8تان کی ج8انب چ8ل پ8ڑا۔۱۸۸۸اکتوبر جب وہ ہندوستان پہنچا توشمالی ہند کی دونوں امریکن مشنوں ک88ا مرک88زی اجلاس انب88الہیہ دان دنوں ڈاکٹر فورمن عمر کے تقاضے کی وجہ س88ے ک88الج س88ے علیح88د میں ہورہا تھا۔ ہونا چاہتا تھا۔ پس مش8ن نے یوئن88گ کوس8ہارنپور س8ے تب8دیل ک8رکے لاہ8ور بھیج دی8ا ت8اکہ

ء کے روز لاہ88ور پہنچ گی88ا۔۱۸۸۸ دس88مبر ۴وہ88اں مش88ن ک88الج میں ک88ام ک88رے۔یوئن88گ اورجب تک ہندوستان میں رہا وہ لاہور میں ہی کام کرتا رہا۔

آاک88ر یوئن88گ نے ک88الج میں نہ88ایت تن88دہی س88ے ک88ام کرن88ا ش88روع کردی88ا۔ لاہ88ور ء میں ک8الج کی عم8ارت ج8وبڑے ڈاک خ8انہ کے ق88ریب تھی کھ88ڑی کی گ8ئی ۔۱۸۸۹

داس(Mary Kennedy) اسی سال مس میری کینی88ڈی آائی۔ نیوی88ارک س88ے ہندوس88تان آاپ کوکسی بات کے لئے م88دد کی ض88رورت ہے ت88ومیں روپیہ نے یوئنگ سے کہا کہ اگرداس کے دینے کے لئے تیار ہوں۔یوئنگ نے کہاکہ ایک عمارت کی س88خت ض88رورت ہے داس لئے ساڑھے تین ہزار ڈالر درکار ہے۔ عمارت فی الفور ش88روع ہوگ88ئی۔مس کینی88ڈی نے

Page 77: The Servant's of Web view · 2012-04-28جب پندرہ روز کے مباحثہ کے بعد مزا نے دیکھاکہ اُس ... نے اس تجویز کےساتھ ہی اپنی رضامندی

کے مکمل ہونے کے ل88ئے س88اڑھے تین ہ88زار روپیہ اوردی88ا اور عم8ارت ک88ا ن88ام کینی88ڈی ہ88الرکھا گیا جومسیحی طلباء کی رہائش کے لئے مخصوص کیا گیا۔

داس ک88و ان88ٹرنس کی انگری88زی ک88ا ممتحن۱۸۸۹ ء میں پنج88اب یونیورس88ٹی نے آارٹ فیکل8ٹی ک8ا س8یکرٹری اورفیل8و(Art Faculty) مقرر کی8ا۔ تھ88وڑے عرص8ے بع8د وہ

)اوربع888د میں ڈین مق888ر کردی888ا گی888ا۔ وہ ش888روع ہی س888ے ب888ذریعہ انتخ888اب س888نڈیکیٹ

Syndicate)کا ممبر بنارہا۔ ء میں امریکن مشن کی دوسری دس سالہ ک88انفرنس بمب88ئی میں۱۸۹۳جنوری

منعقد ہ88وئی۔ اس میں یوئن88گ نے " مش8نری ک8ام اورتعلیم" پ8ر ای8ک درس دی8ا۔ یہ لیکچ8ردپر مغ88ز ہے اوراس ک8ا مض8مون ایس8ا اہم ہے کہ ہم ذی8ل میں اس میں س8ے اقتباس8ات ایسا

کئے بغیر نہیں رہ سکتے۔ " بعض اش8خاص کہ88تے ہیں کہ ہ8ائی اس8کول اورک88الج بش8ارت ک8ا ذریعہ نہیںدان کے پھ88ل ہم کودکھ88ائی نہیں دی88تے۔ لیکن یہی اع88تراض تم88ام بش88ارتی ہیں۔ کی88ونکہ ذرائع پر وارد ہوتاہے۔ بازاری منادی، زنانہ کام ، ٹریکٹ کی تقسیم وغیرہ کے ظاہری پھلاا دکھائی نہیں دیتے بلکہ بعض دفعہ کارندوں ک88ا حوص88لہ ٹ88وٹ جات88اہے۔ اا ہم کوفور عموم یہی سکولوں اورکالجوں کا حال ہے۔ ہم کو یہ واثق یقین ہے کہ اگ88رچہ ظ88اہرا ہم کوپھ88ل دکھائی نہیں دیتا تاہم خدا کا کلام بے انجام نہ پھریگ88ا۔ لیکن ت88اخیر کی وجہ س88ے ہم کو ہمت نہیں ہارنی چاہیے۔ کی8ونکہ جس زمین پ8ر ہم کلام ب8وتے ہیں وہ دوس8ری زمین88وں

سے نرالی ہے"۔ "اگرہم چاہتے ہیں کہ سکول اورکالج بشارت ک88ا م88وثر ذریعہ ہ88وں ت88ولازم ہے کہ داس کی فضا مسیحی تاثرات سے معمور ہو۔ اس کے لئے یہ ضروری ہے کہ ہرروز انجی88لداس88تاد جلیل کی تعلیم درسگاہ میں دی جائے۔ اس غ88رض کے ل88ئے بعض اوق88ات ایس88ے مق88رر ک8ئے ج8اتے ہیں توجوروح8انی تجرب8ات س8ے سراس8ر مع88را ہ88وتے ہیں اورجن میں ات8نی

عق88ل بھی نہیں ہ88وتی کہ کت88اب مق88دس کوق88ابلیت کے س88اتھ پڑھ88ا س88کیں۔ اورپھ88ر ہم تعجب ک88رتے ہیں کہ تعلیمی درس88گاہوں س88ے ل88ڑکے عیس88ائی کی88وں نہیں ہ88وتے !اگ88رہم چاہتے ہیں کہ ہماری درسگاہیں بشارت کا اچھا ذریعہ ہوں ت88وہم پ88ر لازم ہے کہ کلام اللہ کواپنے س8کولوں اورک8الجوں میں ای8ک ممت8از جگہ دیں اور بہ8ترین اش8خاص ک8و اس کے پڑھانے کے ل88ئے مق88رر ک8ریں جونہ88ایت ق88ابلیت کے س88اتھ نوجوان8وں کے دل8وں اوردم8اغوں کوموثر کرسکیں۔ اس کے برعکس جن لوگوں کو ان درس8گاہوں میں پڑھ8ا نے ک8ا اتف88اق ہوا ہے وہ جانتے ہیں کہ ب8المعوم کت8اب مق88دس نہ8ایت لاپ8رواہی س88ے پڑھ8ائی ج88اتی ہے۔لب ریاض88ی اور فلس88فہ وغ88یرہ کے پڑھ88انے کے ل88ئے ہم روزانہ تی88اری ک88رتے ہیں لیکن کت88ا مقدس پڑھ88اتے وقت ہم بھ88ول ج88اتے ہیں کہ یہ دنی88ا ک88ا بہ88ترین علم ہے اورکہ س88ننے والے گنہگ88اروں کی روحیں حقیقی نج88ات دہن88دہ کے ل88ئے ترس88تی ہیں۔ ہ88ر تعلیمی درس88گاہداس کے داس کی خ88وش قس88متی ہ88وتی ہے ک مش88نری کی من88ادی کی جگہ ہے اور یہ آاس88کتاہے داس کے ک88ام یہی88ات سامعین ذہین اورسمجھ دار نوجوان ہ88وتے ہیں۔ یہ88اں علم ال

اوروہ بہترین طورپر مسیح مصلوب کی منادی کرسکتاہے"۔ "علاوہ ازیں مشنری کوچاہیے کہ اپنے طلباء کے س88اتھ شخص88ی تعلق88ات پی88داداس کے طلب88اء کی روح8وں ک8ا کی8ا ح8ال ہے کرے۔ اس طور پر وہ معل8وم کرس8کتاہے کہ

دان کو کیا پیغام درکار ہے"۔ اور "اگرہم گذش88تہ بیس س88الوں پ8ر نظ88ر ک8ریں ت88وہم دیکھینگے کہ تعلیم ی8افتہ غ88یرآاگی88ا ہے۔ جواش88خاص پہلے مس88یحیت س88ے مس88یحیوں کے نقطہ خی88ال میں عظیم ف88رق متنفر تھے وہ اب مسیح کے مداح ہیں۔پس اگرہم کودرسگاہوں میں نتائج دکھ88ائی نہیںداس ط88رح ہم ک88ام نہیں ک88ررہے داس کی وجہ ص88رف یہ ہے کہ جس ط88رح چ88اہئے دیتے ت88و

ہیں"۔

Page 78: The Servant's of Web view · 2012-04-28جب پندرہ روز کے مباحثہ کے بعد مزا نے دیکھاکہ اُس ... نے اس تجویز کےساتھ ہی اپنی رضامندی

ڈاکٹر فورمین کی یادگار میں کالج کا نام تبدیل کردیا گی88ا۔ پہلے اس ک88ا ن88ام صرف " مشن کالج" تھ8ا۔ اس ک8و ب8دل ک8ر اس ک8ا ن8ام" ف88ورمن کرس8چن ک8الج" رکھ8ا

گیا۔

۴ ء میں ام88ریکہ گی88ا اوروہ88اں جابج88ا ہندوس88تان اورتبلیغی۱۸۹۷ڈاکٹر یوئنگ اپریل

داس ک8888و ووس8888ٹر یونیورس8888ٹی Wooster)ک8888ام پ8888ر لیکچ8888ر دیت8888ا رہ8888ا۔ ان ای8888ام میں

University)لول دا س نے انک88ار کردی88ا۔ڈین ) ک88ا پریڈی88ڈنٹ منتخب کی88ا گی88ا لیکن

Danville) کے س8888نٹر ک8888الج (Centre College)داس نے بھی انہی دن8888وں میں داس نے انکار کردیا اورفورمن کالج کے ک88ام ک88و ت88رجیح دے کوپرنسپل منتخب کیالیکن

آاگیا۔ کر ہندوستان واپس داس ک88و چھ م88اہ کے ل88ئے جزائ88ر فلپ88ائن ۱۹۰۱ )ء میں ف88ارن مش88ن ب88ورڈ نے

Philippine Islands)میں بھیجا تاکہ وہاں کے مشنریوں کو ک88ام ش88روع ک88رنے میں مدد دے۔ وہاں سے وہ چند ماہ کے لئے جاپان چلا گیا۔

ء کے درمی88ان ک88الج دن دگ88نی اور رات چوگ88نی ت88رقی کرت88ا۱۹۰۷ء اور ۱۸۹۸ گیا۔ انہی سالوں میں نیوٹن ہال تعم88یر ہ88وا اورک88الج میں پ88انچ کم88روں ک88ا اض88افہ کی88ا گی88ا

اوربڑاہال بنایا گیا۔آادمیوں۱۹۰۵اپریل آائے اورہزاروں ء میں کانگڑہ کی وادی میں سخت بھونچال

کی جان ومال کا نقصان ہوگیا۔ گورنمنٹ نے ایک کمیٹی ان تباہ ح88ال لوگ88وں کے ل88ئے بنائی اورڈاکٹر یوئنگ اس کا پریذیڈنٹ مقرر کیا گیا۔ اس کمیٹی نے س88اڑھے ت88یرہ لاکھ روپیہ ان فلاکت زدوں کے لئے اکٹھ88ا کی88ا۔ ڈاک88ٹر یوئن88گ ک88و اس ک8ام کے ل88ئے جن88وری

ء میں قیصر ہند کا سونے کا تمغہ عطا ہوا۔۱۹۰۶

ان دنوں میں فارن مشن بورڈ کے ایک ممبر کے دل میں یہ خی88ال س88ماگیا کہ لاہور مشن کالج نہیں چاہتا کہ یہاں کوئی ش88خص بپتس88مہ پ88اکر عیس88ائی ہوج88ائے مب88ادا

ء کے روز۱۹۰۳ ج88ولائی ۵لوگ ناراض ہ88وکر ک88الج چھ88وڑدیں۔ اس پ88ر ڈاک8ٹر یوئن88گ نے لکھا " ہم ہرایک شخص کو کھلم کھلا صاف طورپر بتادیتے ہیں کہ ہمارا مقصد یہ ہے کہ ہم لوگوں کو مسیح کے پاس لائیں تاکہ وہ مس88یح ک88ا کھلم کھلا اق88رار ک88ریں۔طلب88اء بھی اس امر سے بخوبی واقف ہیں۔ یہی مقصد ہمارے تم88ام ک88ام کی بنی88اد رہ88ا ہے۔ ہم طلباء سے شخصی تعلقات پیدا کرتے ہیں تاکہ انجی8ل جلی8ل کے پیغ8ام ک8وروزانہ زن8دگی

میں عملی طورپر دکھلاسکیں۔ء میں ڈاکٹر یوئنگ معہ خاندان رخصت پر امریکہ گیا۔ ۱۹۰۷

۵داس کے لاس رخص88ت کے دوران میں ڈاک88ٹر یوئن88گ جابج88ا لیکچ88ر دیت88ا رہ88ا۔ بھائی کا یہ قول ہے کہ وہ اپنی رخصت کے دنوں میں اتنی جگہوں میں جاتا تھا کہ وہ میری نسبت امریکن خادمان دین سے زیادہ واقف تھا۔ وہ چاہتا تھاکہ ان ای8ام میں ک88الج کے لئے پندرہ لاکھ روپیہ اکٹھا کرے تاکہ کالج کے لئے ای8ک وق8ف جائ8داد بن س8کے اورکالج طلبا کی فیس وغیرہ سے مستغنی ہوکر بڑھتا چلا ج8ائے۔ انہی ای8ام میں وہ ج8نرل

) کے دوجلسوں میں شامل بھی ہوا۔ ڈاکٹر گرس88ولڈ(General Assembly)اسمبلی

Dr.Griswold)ان دنوں میں قائمقام پرنسپل ہوا۔ آاتے ہی ک88الج کے ف88رائض۱۹۰۸اکتوبر آاگی88ا اور ء میں ڈاکٹر یوئنگ لاہ88ور واپس

داس ک88و پنج88اب۱۹۱۰ادا ک88رنے ل88گ گی88ا۔ ف88روری ء میں پنج88اب کے لفٹنٹ گ88ورنر نے مقرر کردیا اوروہ سات س88ال ت88ک (Vice Chancellor)یونیورسٹی کا وائس چانسلر

اس عہ88دے پ88ر ممت88از رہ88ا۔ کی88ونکہ نہ ص88رف حک88ام بلکہ محکمہ کے تم88ام ل88وگ۔ کی88اداس کی داس کی ع88زت اورق88در ک88رتے تھے اور مسیحی کیا غیر مسیحی ۔ سب کے سب

Page 79: The Servant's of Web view · 2012-04-28جب پندرہ روز کے مباحثہ کے بعد مزا نے دیکھاکہ اُس ... نے اس تجویز کےساتھ ہی اپنی رضامندی

داس نے ہ888ر س88ال ڈگ88ری یافتگ88ان لی88اقت ک88ا لوہ88ا م88انتے تھے ۔ ان س88ات س88الوں میں دام88ور میں اص88لاح کی۔ ء میں س88لطنت۱۹۱۲کوخطاب کیا اوریونیورسٹی کے بہت سے

برط88انیہ کی تم88ام یونیورس88ٹیوں ک88ا اجتم88اع لن88دن ش88ہر میں ہ88وا۔ جس میں ڈاک88ٹر یوئن88گداس نے پنجاب یونیورسٹی کی طرف سے نمائندہ مقرر کرکے بھیج88ا گی88ا۔اس جلس88ہ میں دوخطبے دئیے اوراکسفورڈ کیمبرج اوربرمنگھم یونیورسٹیوں کو بھی دیکھ88ا۔ وہ88اں س88ے وہ

آاخری ملاقات کی۔ داس نے اپنی ماں سے تین ہفتوں کے لئے امریکہ چلا گیا جہاں آاف ل88ٹریچر کی اع88زاز ی۱۹۱۷ داس ک88و ڈاک88ٹر ء میں پنج88اب یوینورس88ٹی نے آاف ڈونٹی۱۸۸۷ڈگری عطا کی۔ داس کو ڈاکٹر ء میں واشنگٹن اینڈ جعفرسن کالج نے

آاف لارز کی ڈگ88ری عط88ا کی تھی۔۱۹۰۷کی اور ء میں ن88وروز کے۱۹۱۵ء میں ڈاک88ٹر آائی ۔ ای کا خطاب عطا کیا۔ یہ خطاب ص88رف ب88رٹش داس کو گورنمنٹ نے سی ۔ دن یی کردی88ا۔ ن88ژاد کے ل88ئے ہوت88ا ہے لیکن گ88ورنمنٹ نے اس ک88و اس قاع88دہ س88ے مش88تنث وائسرائے لارڈ ہارڈنگ نے خود اپنے ہاتھ سے ایک خط لکھ کر ڈاکٹر یوئن88گ کوبھیج88ا۔

داس نے بادش8اہ ج8ارج۱۹۱۱ ء میں ڈاکٹر یوئن8گ ک8ودہلی درب8ار کے ل8ئے بلای8ا گیاجہ88اں اورملکہ کے ساتھ گفتگو کرنے کا شرف بھی حاصل کیا۔

آارتھ8ر یوئن8گ اپ8نے منجی میں س8وگیا۔۱۹۱۲ داس ک8ا بھ88ائی آاباد میں ء میں الہ داس کے غم میں ماتم ک88رتے تھے۔ ہم خی88ال کرس88کتے ہیں کہ آاروں ہندوستانی مسیحی ہز

ڈاکٹر یوئنگ کے دل پر کیا کچھ گذرا ہوگا۔ ء میں ہندوس8تان کی پرس8بٹیرین ج8نرل اس8مبلی ک8ا اجلاس لاہ8ور۱۹۱۵دس8مبر

داس نے داس کا ماڈریٹر مق88رر ہ88وا۔ جس خ8وش اس8لوبی س8ے میں منعقد ہوا اورڈاکٹر یوئنگ داسی کا حصہ تھی۔ کلیسیائی مسائل پر روشنی ڈالی وہ

۶

داس۱۹۱۷ داس رخص88ت کے دوران میں آاخری دفعہ امریکہ رخصت پرگی88ا۔ ء وہ نے ڈاکٹر چیٹر جی کی سوانح عمر لکھی۔

آانے کی داس ک88وواپس اس ش88رط پ88ر داس کا طبی معائنہ ہ88وا اور اس رخصت میں آاج88ائے اورس88ال میں چارم88اہ اجازت ہوئی کہ وہ پانچ سال کے بعد پھر امریکہ رخصت پر آانے کا مصمم ارادہ کرلیا اگرچہ پہاڑ پر رہے۔ یہ سن کر ڈاکٹر یوئنگ نے واپس ہندوستان

داس ک88و لیکچ88رار مق88رر کرن88ا چ88اہتی تھی (Princeton Seminary)پرنسٹن س88یمنیری داس کو مش8نری ڈیپ88ارٹمنٹ ( Biblical Seminary)اورنیویارک کی ببلیکل سیمینری

داس نے انکار کردیا۔ کا پرنسپل بنانا چاہتی تھی لیکن ہزار میل ک88ا س88فر کی88ا۳۳ان پندرہ ماہ کے دوران میں ڈاکٹر یوئنگ نے جا بجا

یہی88ات کی درس88گاہوں۲۴۴اور لیکچردئ88یے۔ اورپرنس88ٹن، ویس88ٹرن اور نی88وبرنزوک کے علم ال اور ہ8ارٹ ف8ورڈ اوری8ونین میں لیکچ8ر دئ8یے اوردو م8اہ ت8ک پرنس8ٹن میں ای8ک ش8خص کی

جگہ پڑھاتا بھی رہا۔۷

آات88ا تھ88اکہ داس ک88و بارب88ار یہ خی88ال آاخری رخصت پر جانے سے پہلے امریکہ کوداس ک88و کس88ی ج8وان کے ہ88اتھوں پ8ر آاگیا ہے کہ میں کالج ک8ا ک8ام چھ88وڑ ک8ر اب وقت

آای88ا ت88ویہ تج88ویز ہ88وئي کہ وہ مش88ن کی۱۹۱۸سپرد ک88روں۔جب وہ اکت88وبر ء میں واپس لاہورداس انڈیا کونسل کا سیکرٹری مقرر ہو۔ پس وہ پرنسپل کے عہدے سے مستعفی ہوگی88ا اور

داس کا داماد پ8ادری ای۔ ڈی۔ ل8وکس پرنس8پل مق88رر ہ88وا اوروہ(E.D.Lucas)کی جگہ اورکالج کی بورڈ کا پریذیڈنٹ مقرر کردیا(Principal Emeritus) پرنسپل ایمیرٹس

ء میں انٹر۱۹۱۹گیا۔اورانڈیا کونسل کے سیکرٹری کے فرائض کوبھی سرانجام دینے لگا۔داس(Inter Church World Movement)چرچ ورلڈ موومنٹ کی درخواست پر

نے سوسائٹی کا کام بھی اپنے ذمہ لے لیا۔

Page 80: The Servant's of Web view · 2012-04-28جب پندرہ روز کے مباحثہ کے بعد مزا نے دیکھاکہ اُس ... نے اس تجویز کےساتھ ہی اپنی رضامندی

ء سے وہ فارن مشن بورڈ کویہ کہتا تھاکہ ہندوستان میں پرسبٹیرین مش88ن۱۹۰۸ددور دراز مقام8ات کے لئے ایک سیکرٹر ی مق88رر کی8ا ج8ائے جوہندوس8تان کے مختل8ف اور

دامور پرصلاح ومش88ورہ دے س88کے۔ ء میں۱۹۱۵میں جاکر مختلف مشنریوں کو مختلف اس کا س88یکرٹری مق88رر(Dr.Griswold)ایک انڈیا کونسل بنائی گئی اورڈاکٹر گرسولڈ

ء میں یوئن88گ نے ک88الج ک88ا ک88ام چھوڑدی88ا تواتف88اق رائے س88ے وہ۱۹۱۸کی88ا گی88ا۔ جب آارچ بشپ مقرر ہوگیا۔ سیکرٹری مقرر کیا گیا۔ وہ ہندوستان کی پرسبٹیرین مشن کا گویا

ء میں جب ڈاکٹر یوئنگ انٹرچرچ ورلڈ موومنٹ کے کام پرمغربی۱۹۱۹جنوری داس کی بائیں طرف کو جھولا گی88ا۔ وہ مش88کل س88ے ب88ول س88کتا تھ88ا ہندوستان میں تھا توداس کی صحت روز بروز اچھی ہوتی داس کے دماغ پر اس مرض نے کوئی اثر نہ کیا۔ گوآاگی8ا آام8دہ میں بیٹھ س8کا۔ ف8روری میں وہ لاہ88ور یی کہ پن8درہ دن8وں کے ان8در وہ بر گئی ح8ت

اورمارچ میں قدرے سہارے کے ساتھ چلنے پھرنے لگ گیا۔۸

انہی ای88ام میں ای88ک اورس88وال نے مش88ن کوح88یران کررکھ88ا تھ88ا۔ جس ک88ا تعل88ق تعلیمی درس88گاہوں س88ے تھ88ا۔ ان دن88وں میں بعض غ88یر مس88یحیوں نے یہ س88وال اٹھای88ا کہ مشن سکولوں اورکالجوں میں کتاب مقدس کی تعلیم جبریہ نہیں دینی چاہیے۔ اگرک88وئیداس کو یہ اختی88ار ہون88ا چ88اہیے داصول کی تعلیم حاصل کرنا نہیں چاہتا تو شخص مسیحی لب مقدس کی تعلیم دی جارہی ہو تووہ جماعت میں شامل نہ ہ88و۔ اس کی کہ جب کتادام88ور میں غ88یر وجہ یہ بتلائی ج88اتی تھی کہ چ88ونکہ انگری88زی س88رکار ہندم88ذہبی اوردی88نی جانبدار ہے پس اس کو مشن سکولوں اورکالجوں کوجن میں بائبل کی تعلیم جبریہ ہ88وتی

ہے گرانٹ نہیں دینی چاہیے۔آاورہ لیڈر تھا۔ آانریبل مسٹر سری نواس شاستری ایسے اصحاب کا سربر آانجہانی وہ چاہتا تھا کہ سرکارہند ایک ایسا ق88انون ج88اری ک88رے جس کی رو س88ے کس88ی ط88الب

داس ک88ا وال88د ی88اولی تحری88ری اج88انت نہ علم کوک88وئی م88ذہبی تعلیم نہ دی ج88ائے ت88اوقتیکہ داس کا یہ مطلب تھاکہ مسیحی درسگاہیں مس88یحیت کی بش88ارت دے۔ اس تجویز سے

کا ذریعہ نہ بن سکیں۔ ء میں ڈاکٹر یوئن88گ نے جب88ل پ88ور میں مش88نری معلمین کی ای88ک۱۹۱۶اکتوبر

مجلس منعق88د کی ت88اکہ اس اہم س88وال پ88ر غ88ور کی88ا ج88ائے۔ اس مس88ئلہ پ88ر بہت بحث ہوئی ۔ بعض مش88نری اس ب88ات کے مخ88الف تھے اور بعض اس س88ے اتف88اق ک88رتے تھے۔ نتیجہ یہ ہواکہ بغ8یر کس8ی فیص8لہ کے یہ مجلس برخاس8ت ہوگ8ئی اورص8رف یہ ق8رار پای8اکہ کوئی درس گاہ کس8ی خ88اص ط88ریقہ کواختی88ار نہ ک88رے جب ت88ک ہندوس88تان کی نیش8نل

آاخر مئی ء میں یہ قرار داد منظور ہوئي کہ۱۹۱۷مشنری کونسل سے صلاح نہ کرلے۔بلا مش88ن س88کول اورک88الج اس غ88رض کے ل88ئے کھ88ولے گ88ئے ہیں ت88اہ مس88یح کی انجی88ل کی اش88اعت کی ج88ائے لہ88ذا اس نص88ب العین کی وجہ س88ے اس میں ص88رف دنی88اوی تعلیم دینے کے ل88ئے ک88وئی مش88ن تی88ار نہیں۔ مش88نری غ88یر مس8یحیوں کی ض88میروں پ88ر جبرکرن8الب مقدس کی تعلیم س88ننا طلب88اء لاس اصول کے خلاف ہیں کہ کتا نہیں چاہتے لیکن وہ کی مرضی پر موقوف ک8ر دی8ا ج8ائے۔ پس اگرایس8ا ق8انون ج88اری کی8ا ج8ائے ت8ووہ س8کول

اورکالج جوسرکار سے گرانٹ لئے بغیر قائم نہیں رہ سکتے بند کردئیے جائیں۔آائینہ ہے۔ وہ تادم مرگ ان خیالات پ88ر یہ قرار داد ڈاکٹر یوئنگ کے خیالات کا دانہی خیالات کے زیر اث88ر ک88الج میں پڑھ88تے کاربند رہا اورفورمن کرسچن کالج کے طلباء

رہے۔۱۰

ء۱۹۱۰ڈاکٹر یوئنگ عورتوں کو مردوں کے برابر حقوق دینے کا بڑا حامی تھ88ا۔ میں مشن ای8ک کمی8ٹی ق88ائم کی گ8ئی جس ک8ا وہ چ8یرمین تھ8ا۔ اس کمی8ٹی نے اتف88اق رائے سے یہ تجویز پیش کی کہ تمام مشنری عورتیں خواہ شادی شدہ ہوں یا نہ ہوں تم88ام

Page 81: The Servant's of Web view · 2012-04-28جب پندرہ روز کے مباحثہ کے بعد مزا نے دیکھاکہ اُس ... نے اس تجویز کےساتھ ہی اپنی رضامندی

دام88ور پ88ر رائے دی88ا ک88ریں۔ ڈاک88ٹر یوئن88گ نے یہ مش88ورہ دی88اکہ ای88ک س88ال ت88ک اس تج88ویز ء۱۹۱۱کوپیش نہ کیا جائے تاکہ لوگ اس پر اچھی ط88رح س88ے غ88ور وخ88وض کرس88کیں۔

آامد ہوگیا۔ داسی سال اس پر عمل در میں یہ تجویز منظور ہوگئی اور۱۱

داس نے ۶۸ء میں ڈاک88ٹر یوئن88گ ۱۹۲۲ س88ال مش88ن کی۴۳ ب88رس ک88ا ہوگی88ا اور ۴۰ سال کی عمر پ88ر ی88ا ۷۰خدمت میں گذارے۔ بورڈ کے قانون کے مطابق ہر مشنری

سال کی خدمت کے بعد پینشن لے سکتا ہے۔ اس مدت کے اختتام پر وہ پوری تنخواہ پر الگ ہوسکتاہے۔ ط88بی نقطہ نگ8اہ س8ے یہی بہ88تر معل8وم ہ88واکہ وہ اب ہندوس8تان میں نہ

رہے بلکہ امریکہ واپس چلا جائے۔آاکر ڈاکٹر یوئنگ نے پرنس88ٹن میں قی88ام کی88ا اوروہ88اں ت88ا دم م88رگ لیکچ88ر امریکہ داس کی شخص8یت ک8ر زی8ر اث8ر تھے۔وہ8اں وہ یہیات کے مدرسہ میں ل8وگ دیتا رہا۔ علم الداس کی زیرنگ8رانی بیس88یوں داص88ولوں پ88ر لیکچ88ر دیت88ا تھ88ا۔ اور لر حاض88رہ کے مش88نوں کے دوداس ک88ا تج88ربہ داس کی شخص88یت ، طلب88اء نے مش88نری مض88امین پ88ر کت88ابیں پ88ڑھ ڈالیں۔

یی درجہ کا تھا۔ داس کا اثر نہایت اعل اورداس88ی وقت ف888ارن۱۹۲۳ج88ون ۴ ء ک888و وہ ب88ورڈ ک88ا مم88بر منتخب کی888ا گی888ا اور

ڈیپارٹمنٹ کی کمیٹی کا چیر مین مقرر کیا گیا جس کے متعلق تمام مشنوں ک88ا انتظ88امدچن88ا گی88ا۔ اس انتخ88اب پ88ر ام88ریکہ کے۱۹۲۴تھ88ا۔ اکت88وبر ء میں وہ ب88ورڈ ک88ا پریذی88ڈنٹ

داس نےیہ ک88ام نہ88ایت خ88وش اس88لوبی س88ے آاتے تھے۔ مسیحی اورمشنری سب خوش نظ88ر داس ک8و یہ داس کو خیال تک نہ تھاکہ وہ پریذیڈنٹ بنادی8ا جائيگ8ا لیکن جب انجام دیا۔ آاپ ک8و اس لائ8ق نہیں س8مجھتا معلوم ہوا تووہ اس اعزاز پر بہت خ8وش ہ8وا۔ گ8ووہ اپ8نے آاپ کو اس قابل خیال نہیں کرتا کہ مجھ کو یہ ع88زت دی تھا۔ وہ لکھتاہے " میں اپنے جائے۔ زمانہ ماضی میں مختلف طریقوں س8ے م8یری ع88زت کی گ8ئي ہے لیکن یہ مجھے

خیال بھی نہ تھاکہ میں کبھی دنیا کی س8ب س8ے ب8ڑی اور مقت8در مش8نری جم8اعت ک8ایی بنادیا جاؤنگا۔ افسر اعلداس ک888و کے ۔۱۹۲۳یکم جن888وری ء کے خطاب888ات میں س888رکار انگری888زی نے

آائی ۔ای بنادی88ا اوراب وہ س88رجیمس یوئن88گ ہوگی88ا۔ اس س88ے پہلے م88دراس کے س88ی ۔ ء کے موسم۱۹۲۵ کویہ خطاب عطاکیا گیا تھا۔ (William Miller)مشنری ولیم ملر

اگس8ت۲۰بہار میں وہ پرنس8ٹن میں لیکچ8ر دیت8ا اور اپ8نے ف8رائض منص8بی ادا کرت8ا رہ8ا۔ کے روز بعد ازدوپہر وہ دوستوں کی ملاقات کے لئے گیا اورہندوستان کے مش88ن اورلاہ88ور کے فورمن کالج پر بات چیت کرتا رہا۔ ش88ام ک88و وہ نہ88ایت خ88وش وخ88رم تھ88ا۔ رات کےداس نے ش88کایت کی کہ چھ88اتی پ88ر مجھے کچھ ب88وجھ س88ا معل88وم دس بجے کے قریب داسکو بعض اوقات ہوج88اتی تھی۔ مس88ز ہوتاہے۔ دل کی بیماری کی وجہ سے یہ شکایت دا س88نے بل88وانے لب معمول دوائی دی اورکہا کہ ڈاک88ٹر کوبل88واتے ہیں لیکن یوئنگ نے حسداس ک88و واپس بلا ک88ر کہ88ا " میں آاخر جب وہ ٹیلیفون پر گئی توڈاکٹر یوئنگ نے نہ دیا۔ داس کی مدد س88ے بس88تر کی ط88رف چ88ل جانتاہوں کہ میرا نجات دینے والا زندہ ہے"۔ وہ آائی تودیکھ8اکہ وہ بیہ88وش پ8ڑا ہے کر گیا۔ جب وہ ٹيلیفون پر سے ڈاکٹر ک8و بلاک88ر واپس

اورچند ہی لمحوں کے اندر وہ اپنے منجئی کے پاس چلا گیا۔ کے پرس88بٹیرئین گرج88ا میں پ88ڑھی(Saltsburg)جنازے کی نماز سالٹس برگ

داس ک8ا ب8اپ س8ال۴۶ س8ال ت8ک ایل8ڈر رہ چک8ا تھ8ا۔ اورجہ8اں س8ے وہ ۳۸گئی جہ88اں داس کے وال8دین کی ق8بروں کے پ8اس پہلے مشنری ہوکر ہندوس8تان گی8ا تھ88ا۔ اس کی ق88بر

بنائی گئی ۔۱۲

داس کا تج8ربہ نہ8ایت وس8یع ڈاکٹر یوئنگ اپنے زمانہ کے مشنریوں میں یکتاتھا۔ داس پ8ر پ88ورا تھا۔ کیا ہندوکیا مسلمان کیا انگریز کیا ہندوس88تانی مس88یحی س88ب کے س88ب

Page 82: The Servant's of Web view · 2012-04-28جب پندرہ روز کے مباحثہ کے بعد مزا نے دیکھاکہ اُس ... نے اس تجویز کےساتھ ہی اپنی رضامندی

اعتماد رکھتے تھے اورمشکل کے وقت ڈاکٹر یوئنگ کی صلاح لیتے تھے۔ جس ط88رحداس88ی ط88رح وہ ہ88یرا یی س88ے ملت88ا لر ہن88د کے افس88ران اعل وہ یونیورس88ٹی کے افس88روں اور س88رکا منڈی لاہور کے اچھوت باشندوں سے ملاقات کرتا تھ88ا۔ وہ ہ88ر ش88خص کی ق88ابلیت ک88و

لم شناس شخص تھا۔ اا تاڑ جاتا تھا کیونکہ وہ نہایت مرد فورداس ک88و ازبری88اد یی درجہ کی تھی اورطلبا کے ن88ام داس کی یادداشت نہایت اعلداس کے نام سے اا تھے۔ اگروہ کسی طالب علم کوبیس تیس سال کے بعدبھی ملتا توفور بلات88ا۔ چن88انچہ جب راقم الس88طور پش88اور کے مش88ن ک88الج میں فلس88فہ ک88ا پروفیس88ر تھ88ا

ء۱۹۱۶توڈاکٹر یوئنگ وائس چانس8لر کی حی88ثیت س88ے ک8الج ک8ا مع88ائنہ ک8رنے کے ل88ئے آایا اورکہنے لگا کہ م8یری ملاق88ات داس کا ایک شاگرد میرے پاس داس زمانہ میں آایا۔ میں داس ک88ا ن88ام بتلاک88ر تع88اف ک88راؤں۔ ڈاک88ٹر ڈاکٹر یوئنگ سے ک88ردایں۔ اس س88ے پہلے میں آاپ آاؤ غلام س8رور بیٹھ ج8اؤ"۔ وہ ح88یرا ن ہ88وکر کہ88نے لگ8ا کہ داس کو کہ88ا " یوئنگ نے دا س نے ج88واب دی88ا ۔ پچیس س88ال ہ88وئے تم م88یری ایم۔ اے کی ک88و م88یرا ن88ام ی88اد ہے۔

کلاس میں تھے۔ اوردہنی طرف پہلی بنچ کے سرے پر بیٹھا کرتے تھے۔آاپ کی اس ح888یرت انگ888یز داس س888ے پوچھ888ا کہ ای888ک دفعہ راقم الس888طور نے داس نے ج88واب دی88ا کہ جب ہم کس88ی ش88خص س88ے محبت یادداش88ت ک88ا کی88ا راز ہے ت88و

داس کا نام ، کام وغیرہ خود بخود یادرہتاہے۔ رکھتے ہیں توداس کے پاس ب8اپ ی8ا ب8ڑے بھ88ائی کی ط8رح مل8نے ج8اتے جوان نوخیز مشنری دان کے ل88ئے کھلا تھ88ا۔ وہ جس ط88رح ب88وڑھے تج88ربہ ک88ار داس ک88ا گھ88ر ہ88ر وقت تھے۔ددنے کے ل88ئے داسی طرح جوان کے ساتھ کھیلنے ک88و مشنریوں میں بیٹھ کر خوش ہوتا تھا

ہمیشہ تیار رہتا تھا۔

داس88ی ط88رح وقت کی ددوس88رے بھی وہ وقت ک88ا ب88ڑا پابن88د تھ88ا اورچاہت88ا تھ88ا کہ پابندی کونگاہ میں رکھیں۔ خطوط کے جواب دینے میں بہ بڑا مستعد تھ88ا۔ ک88وئی خ88ط

داس کی میز پر چوبیس گھنٹوں سے زیادہ جواب کے بغیر نہ رہتا۔داس کے مداح نہ تھے بلکہ ہر ف88رقے کے صرف پرسبٹیرین کلیسیا کے لوگ ہی داس کی وف8ات پ8ر ہ88ر کلیس8یا نے یہ مشنریوں اورمسیحیوں سے وہ کشادہ دلی سے ملت8ا ۔ داس کے ش8رکاء میں س88ے ای8ک زبردس8ت مش8نری ف8وت ہوگی8ا ہے محسوس کی88ا کہ گوی8ا آاتا ۔ داس کوچین نہ داس کو بدرجہ احسن ختم کئے بغیر جس کا م کو وہ ہاتھ لگاتا تھا داس888کا دل بھی ب888ڑا تھ888ا جس میں وہ داس888ی ط888رح جس ط888رح اس ک888ا جس888م ب888ڑا تھ888ا

ہرخوردوکلاں کے لئے جگہ تھی۔ داس ک88ا دم88اغ غض88ب ک88ا تھ88ا۔ مش88کل س88ے ک88وئی مض88مون تھ88ا جس پ88ر وہیی تقریر کرنے والا تھا۔ انتظ88امی گفتگو نہیں کرسکتا تھا۔ وہ ایک عالم تھا اورنہایت اعلداس میں یہ دام8ور میں وہ اپن8ا ث8انی نہیں رکھت88ا تھ88ا ۔ وہ لوگ88وں ک88ا ق88درتی لی88ڈر تھ88ا لیکن کم88ال تھ88اہ اپ88نی ذاتی رائے لوگ88وں س88ے کبھی ج88بریہ نہیں منوات88ا تھ88ا بلکہ ہ88ر ب88ات میںداس میں ای88ک اورخ88وبی یہ تھی کہ اگرک88وئی ش88خص مص88یبت صلاح ومش88ہورہ لیت88ا تھ88ا۔ داس کی م88دد ک88رنے کی یی المق88دور آات88ا اورح88ت داس ک88و خ88ود چین نہ میں گرفت88ار ہوت88ا ت88و

کوشش کرتا تھا۔ ڈاکٹریوئنگ میں سب سے بڑی خوبی یہ تھی کہ وہ اپنے منجی کی انجیل کاداس کی انتہ88ائی خ88واہش یہ تھی کہ ل88وگ نج88ات کے پیغ88ام ک88و س88نیں۔ علم ب88ردار تھ88ا۔ داس کی تبلیغی غ88یرت ف88ورمن ک88الج کی روح رواں تھی آائیں، اورمس88یح کے ق88دموں میں آاتے تواز سرنوتازہ دم ہوکراپنے کام پر اپنے علاقوں میں واپس داس کے پاس اورجب مشنری داس ک88ا مس88یحی ج88وش داس کی ہس88تی تبلی�88 ک88ا ای88ک زبردس88ت ذریعہ تھی۔ اور ج88اتے ۔

یی نمونہ تھا۔ دوسروں کے لئے ایک اعل

Page 83: The Servant's of Web view · 2012-04-28جب پندرہ روز کے مباحثہ کے بعد مزا نے دیکھاکہ اُس ... نے اس تجویز کےساتھ ہی اپنی رضامندی

ڈاکٹر تھیوڈور لائٹن پینل ۔ ایم۔ ڈیڈاکٹر تھیوڈور لائٹن پینل ۔ ایم۔ ڈی((DR.THEODOR LEIGHTON PENNELLDR.THEODOR LEIGHTON PENNELL))

دپرانی وض88ع ک88ا خان88دان تھ88ا۔اوروہ ڈاک88ٹر پین88ل ک88ا خان88دان ای88ک ش88ریف اورField)فیلڈمارش888ل ارل راب888رٹس Marshal Earl Roberts)ک888ا رش888تہ دار تھ888ا۔

داس۱۸۶۷تھیوڈورلائٹن پینل ء میں پیدا ہوا تھ88ا۔چ88ونکہ بچپن س88ے ہی وہ ن88ازک تھ88ا لہ88ذا دتب داس کی وال88دہ ک88وک دودنے کی اج88ازت نہیں تھی۔ کو دیگر طلبا کے ساتھ کھیل88نے ک88لم داس ک88ا نان8اعل داس نے لڑکپن سے ہی یہ عادت حاصل کرلی۔ بینی کا بڑا شوق تھا پس داس طبیعات کا ماہر تھ88ا جس ک88ا ن8تیجہ یہ ہ88وا کہ علم الارض اورعلم نبات8ات کے متعل88ق داس ک88و خ88اص نے ل88ڑکپن ہی میں ک88افی اس88تعداد پی88دا ک88رلی۔ س88ائنس کی ط88رف س88ے دتب پڑھ888نے ک888ا بھی ش88وق تھ888ا۔ س888کول میں وہ اپ88نے رغبت تھی ۔سیروس888یاحت کی کداس داس کی وال8دہ داس ک8ا ب8اپ ف8وت ہوگی8ا۔ آاگے تھ8ا۔ل8ڑکپن میں ہمعص8روں س8ے بہت داس کے س88اتھ رہ88تی ت88اکہ س88ے ح88ددرجہ محبت رکھ88تی تھی اورجہ88اں وہ جات88ا ہمیش88ہ داس نے داس کی ص888حت ک888وخراب نہ ک888ردے۔ س888کول اورک888الج کےبورڈن888گ کاکھان888ا

آان88رز کے س88اتھ پ88اس ک88رکے س88ونے ک88ا تمغہ۱۸۸۶ ء میں بی۔ ایس ۔ س88ی ک88ا امتح88ان آار۔ س8ی ۔ پی ک8ا۱۸۹۰حاصل کی8ا۔ اکت88وبر آای8ل۔ آار۔ س8ی ۔ایس اور ء میں اس نے ۔ایم۔

آانرز کے ساتھ پاس ک88رکے س88ونے ک88ا امتحان پاس کیا اورنومبر میں ایم۔ بی ۔ کا امتحان داس نے ایچیس8888888ن وظیفہ Aitchison)تمغہ اوروظیفہ حاص8888888ل کی88888888ا۔ک8888888الج میں

Scholarship) ب88روس تمغہ(Bruce Medal)اورم88ورلے وظیفہ حاص88ل کی88ا۔اگلے داس نے ایم۔ ڈی کی ڈگری معہ س8ونے کے تمغہ کے حاص8ل کی اوراس8ی س8ال وہ سال

آار۔ سی۔ ایس ہوگیا۔(F.R.C.S)ایف۔

داس نے اپ88نی وال88دہ کے زی88ر اث88ر چ88رچ مش88نری سوس88ائٹی۱۸۹۰نوم88بر ۲۲ ء میں کواپنی خدمات بلامعاوضہ پیش کیں اورخودکسی خاص جگہ جانے کی خواہش ظاہر نہداس ک88و بھیجاجات88اہے داصول تھاکہ ہر شخص کووہاں جان88ا چ88اہیے جہ88اں داس کا یہ کی۔ اورسپاہیوں کی طرح تابعدار رہنا چاہیے۔ جب چرچ مشنری سوسائٹی نے یہ فیصلہ کی88اکہداس سے جدائی کی برداش88ت نہیں کرس88کتی تھی داس کی ماں جو وہ ہندوستان جائے تو

آانے ک88و تی88ار ہوگ88ئی۔ اگس88ت اورس88تمبر ء اس تی88اری میں۱۸۹۲داس کے س88اتھ ہندوس88تان داردو سیکھنے لگ داس کی ماں بھی لگ گئے۔ اس اثنا میں وہ اردو زبان سیکھتا رہا۔ اور

گئی اوراکتوبر میں ہندوستان کے لئے روانہ ہوگیا۔۲

آاخر میں وہ کراچی پہنچ گی88ا۔ وہ88اں س88ے وہ ڈي88رہ اس88ماعیل۱۸۹۲نومبر ء کے داس کو تھ88وڑی م88دت کے ل88ئے متعین کی88ا گی88ا تھ88ا۔ڈی88رہ اس88ماعیل خ88اں خان گیا جہاں داس پہنچتے ہی وہ کام میں لگ گیا اورزبان کی تحصیل کرتا اور بیماروں کودیکھتا رہ88ا۔ دان مریض8وں ک8و بغ8یر ہس8پتال کے س8نبھالنا کے مریض دن بدن بڑھتے گئے یہاں ت8ک کہ دان ک88ا کھان88ا ناممکن ہوگیا۔ وہ گرد ونواح کے گاؤں میں جاتا اورلوگوں کے س88اتھ رہت88ا اورداس کو اس بات کا کوئی اندیشہ نہ تھا کہ دیسی خ88وراک کھ88انے س88ے کھایا کرتا تھا۔

داس کوکوئی مرض لاحق ہوجائیگی۔داس نے پٹھ88انی لب88اس زیب تن آاتے ہی وہ غ88وروفکر اوردع88ا کے بع88د ہندوس88تان داس کی زب88انی لب88اس کی آاگے چ88ل ک88ر ہم کرلیا۔ وہ ہمیشہ ہی اسی لباس میں رہتا تھ88ا۔

تبدیلی کا قصہ سنائینگے۔ ء میں وہ پہلی دفعہ ٹانک گیا جب وہ پیدل ب8ارہ می88ل نک8ل گی88ا۱۸۹۳جنوری

داس ک88ا بش88ارتی ج88وش اوربھی ب88ڑھ گی88ا اوروہ یہی داس کوٹانگہ ملا۔ یہ88اں ج88انے س88ے تو چاہتا تھا کہ افغانستان اورہندوستان کوجت88نی جل88دی ہوس88کے مس88یح کے ق88دموں میں لے

Page 84: The Servant's of Web view · 2012-04-28جب پندرہ روز کے مباحثہ کے بعد مزا نے دیکھاکہ اُس ... نے اس تجویز کےساتھ ہی اپنی رضامندی

داس نے ٹان8ک آائے۔ وہ سخت سے س8خت تکلی88ف کوبرداش88ت کرس8کتا تھ88ا۔ ای8ک دفعہ آاتے وقت میل پاپیادہ بغیر روٹی پانی کے سفر کیا۔۲۶سے واپس

داس نے مس88عود اوروزی88ری قبائ88ل س88ے تعلق88ات پی88دا ک88رنے ش88روع ابت88دا ہی س88ے داس8کو۱۸۹۳کردئیے۔ جنوری دملا پاوندہ نے جوسرحد پر ہمیشہ فتنہ برپا رکھت88ا تھ88ا ء میں

داس کی ج8ان وم8ال کی حف88اظت ک8ا ذمہ دبلاتے اور داس ک88و اپ8نے پ8اس بلای88ا۔ وزی88ر بھی آاتے رہے۔ داس کے پاس تادم مرگ لیتے تھے۔ ان قبائل کے مریض کثرت سے

وہ چاہت88ا تھ88اکہ ڈی88رہ اس8ماعیل خ88اں میں ش8ہر کے ان88درونی حص88ہ میں مک8انداس کی ہمیشہ یہی خواہش تھی کہ وہ غیر مس88یحیوں کے درمی88ان کرایہ پر لے کر رہے ۔ داس ک88ا یہ س88خت حکم تھ88اکہ دان کے س88اتھ رابطہ محبت واتح88اد پی88دا ک88رے۔ رہ ک88ر داس ک8و ہرگ8ز انتظ88ار نہ ک8رنی پ8ڑی اورکس8ی ش8خص آائے ت8و داس کو ملنے اگرکوئی شخص داس حکم کی خلاف ورزی کرے۔ہرشخص کے ل88ئے خ88واہ وہ کویہ جرات نہیں تھی کہ داس کے گھر کے دروازے ہمیشہ کھلے رہتے تھے۔ ایک دفعہ جب وہ بڑا ہو خواہ چھوٹا۔داس سادھوانہ لباس میں پھررہا تھا تووہ ایک مشنری صاحب کے بنگلہ پر گیا۔ خادم نے آاتے ہیں تم ج88اؤ حج88رہ میں بیٹھ88و"۔ ڈاکٹرپین88ل نے کو کہا" یہاں ص8رف ص8احب ل8وگ آاق88ا ک8و خ8بر ت88وکرو لیکن اس ج88وان نے ای8ک نہ م8انی داس ک8و بہت88یرا کہ88اکہ ج8اکر اپ8نے اوریہی کہ88ا" حکم نہیں ہے"۔ تم وہ88اں ج88اکر بیٹھ88و ۔ جب پ88ادری ص88احب کوفرص88ت ہوگا وہ تم سے ملیگا"۔ اس پرڈاکٹر پینل حجرہ میں بیٹھا رہاجب ت88ک مش88نری ص88احب

داسکوایسا سبق سکھایا جووہ کبھی نہ بھولا۔ فراغت پاکر باہر نہ نکلے۔ اس تجربہ نے داس نے اردو اورپش88تو میں ک88افی اس88تعداد پی88دا۱۸۹۳ ء کے موس88م س88رما میں

داس نے گ88اؤں گ88اؤں کرلی تھی۔ اب وہ اردو بول سکتا اورپش88تو س88مجھ س88کتا تھ88ا۔ پس پھرنا اورانجیل جلیل کا پیغام دینا شروع کردیا۔۳

ودرے ہیں۔ درہ خیبر کے سرے پرپش88اور آانے کےچار افغانستان سے ہندوستان کو واقع ہے۔درہ کرم کے سرے پر کوہاٹ ،درہ ٹوچی کے سرے پر بنوں اور درہ گوم88ال کے

سرے پر ڈیرہ اسماعیل خاں واقع ہے۔داس ک8و بن8وں ج8ودرہ ٹ8وچی کے س8رے۱۸۹۳پس ستمبر ء میں یہ فیصلہ ہواکہ

آانے والوں کو انجیل جلی88ل ک88ا نج88ات بخش پیغ88ام پر ہے بھیجا جائے تاکہ افغانستان کو داس کی وال88دہ ت88ادم م88رگ اس88ی جگہ سناسکے۔پس وہ اکتوبر میں وہاں پہنچ گیا اوروہ اور کام کرتے رہے۔ بنوں گئے اس کوپندرہ روزبھی نہ ہوئے تھے کہ وہ محسوس کرنے لگاکہلب خ8اص س88ے چن8د داس نے اپ8نی جی وہاں ایک مش88ن ہس8پتال ض88رور ق88ائم ہون8ا چ8اہیے اور

کمرے بنوالئے۔یی امتحان پ8اس کرلی8ا۔ اس کے تھ8وڑے۱۸۹۳داس نے اکتوبر ء میں پشتو کااعل

آانے کے ای8ک س8ال داردو کا امتح88ان پ8اس کرلی8ا۔ یع8نی ہندوس8تان داس نے عرصے کہ بعد داس نے تین امتحان88ات پ88اس کرل88ئے۔ پش88تو وہ ایس8ی اچھی ط88رح جانت88ا تھ88ا کہ کے اندر ددوس88ری کت88اب کے ت88رجمے انہی ایام میں وہ اس قاب88ل خی88ال کی88ا گی88ا کہ س88یموئیل کی

میں اورپشتو انگریزی لغات کے مرتب کرنے میں مدد دے۔داس نے بنوں مش8ن کے پہلے نومس8یحی جہ8ان خ8ان کے۱۸۹۴جنوری ء میں

ساتھ دورہ کرنا شروع کیا۔ وہ دونوں خ8ود پی88دل چل88تے تھے اوردوائي88وں ک88ا ص88ندوق ای88ک گدھے کی پیٹھ پر لدا ہوا ہوتا تھا۔ وہ افغانی لب88اس پہ88نے تھ88ا جس میں ص88رف وہی ج88ودملا ہے داسے پہچان سکتے تھے۔ بعض خیال کرتے تھے کہ وہ ای88ک داس کوجانتے تھے آایاہے اور پشتو سے کماحقہ ،واق88ف نہیں ہے۔ بعض کہ88تے تھے کہ وہ جوہندوستان سے آای88ا ہے۔ بعض کہ88تے تھے کہ وہ ای88ک نومس88لم ی88ورپین ہے لیکن جب وہ افغانس88تان س88ے

منادی شروع کرتا اوراناجیل فروخت کرتا توہرشخص کے شکوک رفع ہوجاتے۔

Page 85: The Servant's of Web view · 2012-04-28جب پندرہ روز کے مباحثہ کے بعد مزا نے دیکھاکہ اُس ... نے اس تجویز کےساتھ ہی اپنی رضامندی

جب شام ہ8وئی ت8و لوگ8وں نے درخواس8ت کی کہ پین8ل من8ادی ک8رے۔ وہ ای8ک چراغ لائے اورحقہ سے چراغدان کاکام لیا گیا۔چونکہ پشتو میں منادی کرنے کا یہ پہلادملا پ8اس موقع تھا لہذا وہ اپنے خی8الات کواحس8ن ط88ورپر ادا نہ کرس8کا۔ چ8ونکہ ک8وئی داس کو سن کر بہت خوش ہوئے اورکسی نے کوئی اعتراض پیش نہ کیا۔ نہیں تھا لوگ

داس نے ان کمروں ک88و۱۸۹۴مارچ ء میں پادری رابرٹ کلارک بنوں گیا۔ وہاں دا س کی والدہ نے بنائے تھے کھولا۔ یہ کمرے کچی دی88واروں کے ب88نے جوڈاکٹر پینل اور

دان دنوں میں یہی غنیمت تھے۔ ہوئے تھے لیکن انہی ایام میں ایک افغان پین88ل کی ب88ازاری من88ادی س8ے مت88اثر ہ88وکر بپتس8مہ ک88اداس ک88و بن88وں دملان88وں نے کوش88ش کی کہ خواہاں ہوا۔مسلمانوں میں بڑا جوش پیدا ہوگی88ا۔ سے اڑا کر کہیں اورلے جائیں لیکن ناکام رہے۔متلاش88ی کوع88وام الن88اس نے نہ88ایت تن88گداس کو ب88ازار میں گھ88یر داسے سامنا کرنا پڑا۔ ایک دفعہ کیا اورطرح طرح کی تکالیف کا داس نے دعائے رب88انی ک88ا یہ کلمہ پڑھ88ا " ت88یرے لیا گیا اورکہا گیاکہ تم کلمہ پڑھو اس پر لن ح88ق دبری طرح س88ے زدوک88وب کی88الیکن متلاش88یا داس کو نام کی تقدیس ہو"۔ لوگوں نے داس دان میں س88ے ای88ک متلاش88ی ایس88ا جوش88یلا تھ88ا کہ کی تعداد روز بروز بڑھ88تی گ88ئی ۔

داس کو کسی اورجگہ بھیج دیا۔ کوقتل کرنے کی کوشش کی گئی۔ اس پر پینل نے دبدن میں تھا جوبنوں سے کچھ فاص88لہ۱۸۹۴دجون اورجولائی ء میں پینل شیخ

پر ایک پہاڑی مقام ہے۔وہاں م8ریض اس ک8ثرت س8ے جم8ع ہ88ونے لگے کہ ب8اقی مش8نریدانہوں نے مریضوں کے وہاں فراہم ہ88ونے پ8ر اع8تراض کی8ا۔ اس8ی اگس8ت میں آاگئے اور تنگ دور ودراز داس کی ش888ہرت د داس نے بن888وں کے ہس888پتال میں کم888رے ای888زاد ک888ئے کی888ونکہ مقام88ات میں پھی88ل چکی تھی بالخص88وص موتی88ا بن88د کے اپریش88ن کے ل88ئے وہ نہ88ایت

مشہور تھا۔

ان نئے کمروں میں پہلا مریض ایک شخص تھا جوکانوں سے بہرہ تھ88ا۔ جبداس ک88و س8نائے گ8ئے وہ انجی88ل کے لت سمع درست ہ88وئی ت8و پہلے الف88اظ ج88و داس کی قو

نجات بخش پیغام کے تھے۔داس میں ڈاک88ٹر پین88ل انجیل88وں اوردیگرکت88ابوں کی بنوں میں میلہ اسپاں ہوتا تھ88ا۔ داس پ8ر ع88وام الن88اس میں س88خت ددکان کھولتا اورمن88ادی کرت88ا تھ88ا۔ فروخت کے لئے ایک داس ک88و میلے میں پکڑلی88ا۔ خ88وب زدوک88وب کی88ا اور دانہ88وں نے ہیجان پیدا ہوگیا ای8ک دفعہ

لد خدا باقاعدہ منادی کرتا رہا۔ مارپیٹ کربھاگ گئے۔ لیکن وہ مرداس نے مشن سکول کے لئے ایک بورڈنگ کھولنے کا۱۸۹۴ ء کے اوائل میں

دان کے ل88ئے رہ88ائش کی جگہ ہ88و آائے تھے دور دراز مقامات س88ے جوطلب88اء ارادہ کیا تاکہ دداس کے پاس رہ کر مسیحیت سے متاثر بھی ہوسکیں۔لیکن چ88ونکہ ک88وئی عم88ارت اوروہ داس نےمش88ن کے گھ88ر ک88ا جس میں وہ رہت88ا تھ88ا س88ب س88ے ب88ڑا کم88رہ طلب88ا نہیں تھی

دان لڑکوں کے ساتھ رہتا تھا اورکھاتا پیتا تھا۔ کورہنے کے لئے دے دیا ۔ وہ مارچ میں پینل اپ8نے رفی88ق جہ88ان خ8اں کے س8اتھ گ8اؤں میں من88ادی ک88رنے اوردان کے گرد جمع مریضوں کودیکھنے گیا۔ وہ ایک گاؤں میں گئے جہاں چالیس مریض داس نے پہاڑی وعظ کی مبارکبادیوں پر وعظ کیا۔ بع8د میں جہ8ان خ8ان نے اس8ی ہوگئے۔ آائے ہیں۔ گم88راہی دملا کہ88نے لگے کہ ہم یہ88اں دوائی کے ل88ئے داس پر بات کوپھر دہرایا۔ آائے۔پین88ل نے ج8واب دی8ا ہم ک8و حکم ہے کہ مریض88وں ک8و چنگ8ا کی ب88اتیں س8ننے نہیں دانہ88وں نے ج8واب دی8اکہ اگرانجی8ل س8نے بغ8یر دوائی ک8رو اور انجی88ل کی خوش8خبری دو۔ نہیں ملتی توہم دوائی لئے بغیر چلے جائینگے۔ جب پینل نے انجیل سنانے پر اصرار کیادملانوں نے مسلمان مریضوں کووہاں سے بھگانا چاہ88ا۔ لیکن م88ریض دوا ل88ئے بغ88یر جان88ا تودان کوگالی88اں دیں اورکہ88ا کہ تم نہیں ج88انے کہ ان دملان88وں نے نہیں چ88اہتے تھے اس پ88ر دوائیوں میں سور ک8ا خ8ون اور ش8راب ملی ہ88وئی ہے اور وہ تم ک8و زبردس8تی عیس8ائي کرن8ا

Page 86: The Servant's of Web view · 2012-04-28جب پندرہ روز کے مباحثہ کے بعد مزا نے دیکھاکہ اُس ... نے اس تجویز کےساتھ ہی اپنی رضامندی

چ88اہتے ہیں۔ اگرتمہ88اری تق88دیر میں مرن88ا ہی لکھ88اہے توبہ88تر ہے کہ تم ایم88ان کی ح88التدانہوں نے مریضوں کووہاں سے زبردستی نکال دیا۔ میں مرو۔ یہ کہکر

پینل کا یہ قاعدہ تھاکہ جہ88اں ت88ک ممکن ہوت88ا وہ گ88اؤں کے نم88بردار کے ہ88اںداس نے گردونواح کے تمام نم88برداروں س88ے رابطہ محبت پی88دا کرلی88ا۔ وہ ٹھہرتا۔ اس طرح لوگوں کے ساتھ چوک میں جا بیٹھتا۔ علاقہ سرحد میں چ88وک ہی ای88ک ایس88ی جگہ ہے جہ88اں ل88وگ جم88ع ہ88وکر حقہ پی88تے۔ ب88اتیں ک88رتے قص88ے کہانی88اں س88نتے اور گ88اؤں کے معاملات کا فیصلہ کرتے یااسلامی دنیا کی خبروں پر بحث ک88رتے ہیں۔ اس ط88ریقہ س88ے

داس نے لوگوں کے دلوں میں اپنی جگہ بنالی۔داس کے سکول کے چند طلباء عیسائی ہوگئے اوراس۱۸۹۶ء اور ۱۸۹۵ ء میں

داس کو بڑی تقویت اورخوشی حاصل ہوئي۔ بات سے انہی ای88ام میں وہ گ88اؤں گ88اؤں دورہ کررہ88ا تھ88ا۔ ای88ک گ88اؤں کے ب88اہر رات کیدملا تھ88ا۔ آادمی ملے جن میں سے دووزیری تھے اورایک بنوں کا داس کو تین تاریکی میں دانہ88وں نے ج88واب وہ ڈاکہ مارنے کی غرض سے نکلے تھے۔ پینل نے کہا اسلام علیکم۔ داس ک88افر ک88و دیا وعلیکم السلام۔ تہ فرنگی ئے)ت8وفرنگی ہے؟(وزی88روں نے ص8لاح کی کہ دملا نے کہا کہ نہیں اس شخص کا خون کرنا روا نہیں کی88ونکہ یہ لوگ88وں مارڈالیں لیکن دمدت مدی88د کے بع88د یہ داس ک88وکچھ نہ کہ88ا۔ دانہ88وں نے میں نی88ک ک88ام کرت88اہے۔ پس داس کو ملنے اورکہنے لگے کہ تم کو ہمارا مدت العم88ر احس88ان من88د ہوناچ8اہیے اشخاص

داس رات قتل نہیں کیا۔ کیونکہ ہم نے تم کو داس ک8و اپ8نے ہ88اں بلای8ا۔۱۸۹۶ ء کے موس88م گرم8ا میں مش8ہور ڈاک8وچکی نے

اوائ8ل عم8ر میں یہ ش8خص ای8ک پن چکی میں ک8ام کرت8ا تھ88ا۔ وہ ب8ڑا ش8ہ زور لمب8ا چ8وڑادانہ88وں نے مس88افروں کولوٹن88ا ش88روع داس کے گرد چند اور جوان جمع ہوگ88ئے اور جوان تھا۔ داس کو زر کا طمع دے کر اپنے دش88منوں کوقت88ل کروان88ا ش88روع کردیا۔رفتہ رفتہ لوگوں نے

داس کے ق88بیلے کے ق88ریب ای8ک داس کے نام سے لوگ کانپتے تھے۔ پین8ل یی کہ کردیا حتآانے کی داس ک88و اپ88نے ہ88اں گاؤں میں مریضوں کودیکھتا پھرتا تھا۔ چکی نے یہ س88ن ک88ر داس کی بڑی مہمان نوازی کی۔ وہ پینل کواپنے پاس س88ے دور ج88انے نہیں دعوت دی اورداس کی بدنامی ہوگی۔ اس ش8خص ک88ا دیتا تھاتاکہ خدا نخواستہ اگرکوئی پینل مارڈالے توداس نے پین88ل کوای88ک دع88ا س88نائی وقت دعا نماز اور قبیلہ کے انتظام میں صرف ہوتا تھا۔ داس نے پشتو میں لکھی تھی جس کا مضمون یہ تھاکہ خدایا، میرا نشانہ کبھی خطا جوداس نے کہا نہ جائے۔ نشانہ کرنے سے پہلے وہ ہمیشہ بسم اللہ الرحمن الرحیم پڑھتا تھا۔داس ک8و خ8دا کی محبت اورمس88یح کے کہ میری یہ دعا ہمیش8ہ قب8ول ہ88وتی ہے۔ پین88ل نے رحم کا نجات بخش پیغام سنایا اور پہاڑی وعظ کی مبارکب88ادیوں کی تلقین دی۔ چکیداس کے س88اتھ مب88احثہ بھی کی88ا لیکن مبارکب88ادیوں نے چکی کے دل ک88وبڑا دملا نے کے آای888ا۔ چندعرص888ہ کے داس ک888و ای888ک پش888تو کی انجی888ل دی اورچلا مت888اثر کی888ا۔ پین888ل نے آاپ کے الفاظ پرغور وخوض کرتا رہتا ہوں اورمیں نے خ8ون بعدچکی نے کہلا بھیجا میں داس نے ام8یر کاب8ل کے م8اتحت ن88وکری کرنا اورڈاکہ مارنا چھوڑدی8ا ہے۔ کچھ م8دت بع88د

اختیارکرلی۔آائے۔ ای88ک دفعہ جب وہ داس کے پ88اس متلاش88ی ہ88وکر دملا اس88ی س88ال ای88ک دوداس کے پیچھے ہولیا اوربپتس8مہ ک8ا خواہ88اں آارہا تھا توایک مروتی بازاری منادی سے واپس ہوا۔ اگلے اتوار جب پینل منادی کررہا تھا تویہ مروتی عیس88ائيوں کے درمی88ان ج88اکھڑا ہ88وا۔دانہوں نے مروتی کوپکڑلی8ا۔ ای8ک متعص8ب مس8لمان اس پر لوگوں میں شوروغل برپا ہوگیا۔ داس نے علانیہ مسیحی داس کوتھانہ میں بھیجوادیا۔ اگلے روز جب وہ پیش ہوا تو افسر نے داس ک88وواپس تھ88انہ پہنچادی88ا گی88ا۔ اگلے روز ایمان کا اقرار کیا۔ اس پر کسی بہ88انہ س8ے داس ک8ا جن8ازہ دیکھ لے۔ اس بہ8انے آاک8ر داس کویہ خبر دی گئی کہ ت8یرا چچ88ا مرگی8ا ہے داس88ے ای88ک داس کے ہاتھ پاؤں باندھ ک88ر داس کورشتہ داروں سے پاس لے گئے۔ وہاں سے

Page 87: The Servant's of Web view · 2012-04-28جب پندرہ روز کے مباحثہ کے بعد مزا نے دیکھاکہ اُس ... نے اس تجویز کےساتھ ہی اپنی رضامندی

داس کے قیبلے کے اونٹ کوٹھڑی میں بند کردیا گیا۔ خدا کا کرنا ایسا ہ88وا کہ ای88ک دن داس کے تم88ام رش88تہ دار اونٹ888وں کی تلاش میں نک88ل گ88ئے۔ وہ م88وقعہ چ88وری ہوگ888ئے اور

آادھی رات کے وقت پینل کے پاس جا پہنچا۔ کوغنیمت جان کر بھاگ گیا اور ء میں پینل لاہورگیا اوربنوں کے لئے ایک چھاپہ خانہ خرید لای88ا۔۱۸۹۷جنوری

داس ک88ا آاتے ہی اخبار تحفہ سرحد شروع کردیا۔ یہ پہلا اخبار تھا جوبنوں میں شائع ہ88وا۔ آاتے وقت ری88ل میں وہ خودایڈیٹر تھا اوراپنے روپیہ سے اس کوچلاتا تھا۔ لاہ88ور س88ے واپس داس نے پشتو میں گفتگو کرنی ش88روع ک88ردی۔ پین88ل نے پوچھ88ا داس کو ملا ایک پشاوری داس نےکہ88ا " کی88ا ک88وئی آاپ نے کیس88ے معل88وم کی88اکہ میں افغ88ان ہ88وں۔ ج88واب میں کہ داس کا افغ88انی لب88اس انجی88ل ک88ا افغان چھپ سکتاہے"! پینل کواس بات کا یقین تھا کہ داس کو پیار کرتے تھے اورلباس کی وجہ سے اثر لوگوں کے دلوں میں پیدا کررہاہے۔ لوگ اا اپنے دلوں میں جگہ دیتے تھے ۔ وہ کہا کرتا تھ88ا کہ جب بعض ہندوس88تانی داس کو فوردلنگی پہن8نے پ8ڑتے ہیں ت8ومیں جومس8یح ک8ا س8پاہی رسالوں میں انگریز افسروں کو کلاہ اور ہوں کی88وں ایس8ا نہ ک8روں؟ س8رحد میں یہ رس8م ہے کہ دوس8ت ای8ک دوس88رے کی پگڑی8اں بدل کر پہنتے ہیں اوراس کو دوستی کا نشان قرار دی88تے ہیں۔ پگ88ڑی اورکلاہ پہن88نے س88ےآاک88ر داڑھی بھی رکھ داس نے ہندوس88تان پینل اس رسم پر عمل کرسکا۔ یہی وجہ تھی کہ آاس88انی س88ے پ88اؤں لی تھی۔ ہندوستانی جوتیاں بھی بڑا ک88ام دی88تی تھی کی88ونکہ وہ نہ88ایت دان ک8و داتر سکتیں۔ جب وہ مسجدوں یامندروں میں یا کسی کے گھر جات8ا تھ8ا ت8و سے داس جگہ کے رواج کے مطابق لباس پہن لیتا تھ88ا۔ وہ م88وقعہ داتار دیتا تھا۔ وہ جہاں جاتا

دملا کے لباس زیب تن کرلیتا تھا۔ کے مطابق افغانی، وزیری، پشاوری ، خان اورداس سات متلاشی عیسائي ہوگئے اور لوگ88وں میں س8خت ہیج88ان انہی ایام میں دا س88کے س8اتھ ت88ائب خ88ان اورس88ید پی88دا ہوگی88ا۔ ای8ک دفعہ وہ ب8ازار میں من88ادی کررہ88ا تھ88ا دملا تھ88ا۔ لوگ88وں نے ت88ائب خ88اں ک88و پکڑلی88ا بادشاہ تھے جونومرید تھے۔ موخر الذکر ایک

آاخ88ر پین88ل نے ت88ائب خ88اں ک88و لوگ88وں کے ہ88اتھوں س88ے اورکش88مکش ش88روع ہوگ88ئی ۔ بلادانہ88وں نے من88ادی ج88اری دان پر پتھروں اوراینٹوں کی بارش شروع ہوگ88ئی۔ لیکن چھڑالیاتب آاگے بڑھ کر سید بادش88اہ کوپکڑلی88ا اور ہاتھ88ا پ8ائی میں پین88ل کی رکھی۔ ایک شخص نے ددوسری بارسرسے گرگئی اورپتھ88ر پھ88ر برس88نے ش88روع ہوگ88ئے۔ چ88ونکہ یہ جگہ کن88ک پگڑی آاپ دانہوں نے پینل سے اصرار کرکے کہا کہ منڈی تھی ہندودکانداروں کوچوٹیں لگیں اوردان کی خاطر پینل وہاں سے چل دیالیکن اینٹ پتھ88ر کی ب88ارش یہاں سے چلے جائیں ۔ مشن احاطہ تک ختم نہ ہوئی کچھ عرصے کے بعد لوگ88وں نے تین نومری88دوں کوب88ازارمیںدان نومری88دوں پکڑلی88ااورادھموا ک88رکے چھوڑگ88ئے۔ پین88ل نے اپ88نے دیگ88ر ف88رائض کے علاوہ کوباقاعدہ تعلیم دینی شروع کردی۔ لوگوں نے جہان خان کو دھمکیاں دیں۔ تائب خان اورسید بادشاہ کی جانیں بھی خطرے میں تھیں۔ ایک روز س88ید بادش88اہ کےد روازہ کےداس کو گولی سے شہید کردیا گی88ا۔ اوری88وں باہر ایک خنجر پڑا ملا اورچند دنوں کے بعد

داس نے اپنے ایمان پر اپنے خون سے مہر کی۔ انہی ایام میں وزیروں نے انگریزوں پر حملہ کردیا اور ب88ڑی س88خت ل88ڑائی ہ88وئی۔ انگریز افس88ر چ88اہتے تھے کہ مش88ن کمپون88ڈ کی گاردحف88اظت ک8رے لیکن پین88ل اس کے خلاف تھا۔وہ کہتا تھا کہ ہماری حفاظت ص88رف اس88ی ب88ات پرمنحص88ر ہے کہ ہم قبائ88ل کے ساتھ محبت کےتعلق88ات پی88دا ک8ریں۔ بن88دوق اوردیگ88ر اس88لحہ ہم88اری حف88اظت نہیں

داس نے کبھی کوئی ہتھیار بھی اپنے پاس نہ رکھا۔ کرسکتے ۔ یہی وجہ تھی کہ ء میں پینل کی والدہ کی فیاضی سے سکول کو مڈل سے ہ88ائی۱۸۹۸فروری

دمدت تک انجیل کے جانفزا پیغام سے متاثر ہوسکیں۔ بنادیا گیا تاکہ لڑکے زيادہ پینل میں ایک بڑی خوبی یہ تھی کہ وہ کسی کے خلاف شکایت نہیں س88نتاداس کا معمول تھا اوراس قاع88دہ ک88ا تھا جب تک دوسرا فریق بھی سامنے موجود نہ ہو۔یہ آاش88تی داس کے م8اتحت تھے وہ ص88لح اور وہ ہمیشہ پابند تھا جس کا نتیجہ یہ ہ88وا کہ ج88و

Page 88: The Servant's of Web view · 2012-04-28جب پندرہ روز کے مباحثہ کے بعد مزا نے دیکھاکہ اُس ... نے اس تجویز کےساتھ ہی اپنی رضامندی

سے ایک دوسرے کے ساتھ رہتے تھے اورکسی کوچغل خوری اورغیبت کا م88وقعہ نہ ملت88اتھا۔

اس8ی س88ال ای8ک م8رتبہ ب8ازاری من8ادی کے وقت مب88احثہ ش88روع ہوگی88ا۔بحث ک8ادملا س8ے کہ88ا کہ اس کت88اب آان ہ88اتھ میں لے ک8ر مضمون تحریف بائبل تھ8ا۔ پین8ل نے ق88رآان کا توح88والہ نہ دملا قر آان نے انجیل کومنسوخ کردیاہے۔ میں کہیں یہ لکھا دکھا دوکہ قر دے اور اعتراض پر اعتراض کرتا چلا جائے۔ پین8ل نے اعتراض8ات کے جواب8ات دے ک8رآاپ انجی88ل کے منس88وخ ہ88ونے ک88ا ح88والہ کی88ونکر نہیں آان سے دملا صاحب قر پھر کہا کہ یی کہیں س8ے آاپ کی کت8اب برح8ق ہے ت8و اس ک8ا یہ دع8و آاپ س8چے ہیں اور نکالتے ؟اگردملا اورمس88لمانوں نے ش88ور مچان88ا ش88روع کردی88ا اوربحث ی88ونہی ختم دکھ88ائیں۔ اس پ88ر

ہوگئی۔داس کی والدہ نے کبھی رخص88ت نہ لی۔ اگ88رچہ مش88ن کے ق88وانین کے پینل اورداس نے یہ مط88ابق س88رحد کے مش88نری س88ال میں دوم88اہ رخص88ت لے س88کتے ہیں لیکن یی امتحان پاس کرلی88ا اورع88ربی ک88ا مط88العہ داس نے فارسی کا اعل کبھی نہ کیا۔ اکتوبر میں

شروع کردیا۔ااایک جگہ س88ارا دن ک88ام ک88رکے رات پینل محنت شاقہ کا عادی تھا۔ وہ عموم کے وقت س88فر کرت88ا تھاگ88اکہ اگلے روز دوس88ری جگہ تم88ام دن ک88ام کرس88کے۔ یہی وجہ تھی کہ وہ ہرحالت میں سوسکتا تھ88ا۔ ٹ8انگہ میں وہ اس8باب پ8ر ٹ8انگیں س88یکڑ کے بیٹھ88اداس بیٹھا س8وتا رہت8ا تھ88ا۔ ٹم ٹم میں وہ نشس8ت گ8اہوں کے نیچے لیٹ ک8ر ی8وں س8وتا کہ داس کی ٹانگیں پائدان پر لٹکتی رہتیں۔ یکہ میں وہ کام سرگاڑیبان کے پاؤں میں ہوتا اورداس س8ے پیٹھ ک8ا س8ہار لے لیت8ا اورگھنٹ8وں اپنی پگڑی دونوں ڈنڈوں کے ساتھ باندھ ک8ر کومنہ کے پاس رکھ کر بیٹھا بیٹھا سوجاتا۔ وہ رات کواس قسم کے سفر کرکے ص8بحدم

داس88ی آاپریشن میں اورانجی88ل کی من88ادی میں ص88رف ک88رکے پھ88ر رات کو تازہ ہوکر تمام دن طرح سفر کرکے واپس بنوں صبح کو پہنچ جاتا اوراپنے روز مرہ کے کام میں لگ جاتا۔

داس۱۸۹۸دسمبر ء میں پینل پنجاب کے لفٹنٹ گورنر کو لاہور مل88نے گیات88اکہ آاپ ام88یر ص88احب داس نے کہ88اکہ س88ے کاب88ل ج88انے کی اج88ازت حاص88ل ک88رے لیکن داس نے ت8ادم م88رگ کوخودلکھیں۔ لیکن وہاں سے کوئی خاطر خ88واہ ج88واب نہ ملا ت8اہم

کابل جاکر انجیل کا پیغام سنانے کا خیال نہ چھوڑا۔داس نے ای88ک انجمن ق88ائم ک88رنے ک88ا ارادہ کی88ا جورس88ولی۱۸۹۹جن88وری ء میں

زمانہ کی طرز پر ہو یع88نی س8ب ک8ا م8ال ای8ک جگہ اکٹھ88ا ہ88و۔ کھان8ا اکٹھ88ا ہ88و۔ عب8ادتداص88ول کے مط88ابق روزانہ دوس88روں کی خ88دمت ک88رکے خ88دا کی اکٹھی ہ88و اورمس88یحی داس نے یہ کبھی یہ خی88ال داصول تھے۔ داس کی زندگی کے داصول خدمت کی جائے۔یہ داس ک8ایہی منش8ا تھ88ا کہ انجیلی حکم پ88ر عم88ل کی88ا نہ کیاکہ فلاں ش88ے م88یری ہے بلکہ داس ک8ودے دے جس کے پ8اس ک8وئی جائے کہ" جس کے پاس دوچوغے ہ88وں وہ ای8ک دوس8روں ک8و دے دیت8ا تھ8ا۔ مش8ن کی ض8روریات پ8ورا ک8رنے نہیں"وہ اپنے کپڑے ہمیش8ہ دداس کی وال88دہ کوای88ک داس نے اپنی طلائی گھڑی اورزنجیر تک ف88روخت ک88ردی۔ کے لئے دان ک88و داس نے دفعہ معلوم ہواکہ وہ اپنے سونے کے تمغے بھی ف88روخت کرت8ا جات8ا ہے ت8و داس ک8و ک88پڑوں کے انب88ار رکھ88نے س8ے ب8ڑی نف88رت تھی ۔ دوبارہ خری8د ک8ر مقف88ل کردی8ا۔ اا کس8ی ک8و دے داس کوف8ور داس کے پ88اس ہ88وتی ت8ووہ اوراگ8ر ک88وئی ش8ے ای8ک س8ے زی8ادہ آاتی تھی نہ88ایت داس کی م88اں کوہرش88ے کوج88وروز م88رہ کے اس88تعمال میں نہیں دیت88ا ۔ داس کی وال88دہ اا اش88یاء ک88ودے دیت88ا تھ88ا اور خبرداری سے س88نبھالنی پ88ڑتی کی88ونکہ وہ عموم88دان چیزوں کو کسی دوسرے کے پاس دیکھتی۔ بعض اوق88ات وہ کوتب پتہ لگتا جب وہ داس وقت لگت88ا اپ88نے کمب88ل اورلح88اف اورک88پڑے ت88ک ح88اجت من88دوں ک88و دے دیت88ا اورپتہ داس کے دفتر میں ایک بکس پڑا رہت88ا تھ8ا دان کو پہن کر گرجہ گھر میں جاتے۔ جب وہ

Page 89: The Servant's of Web view · 2012-04-28جب پندرہ روز کے مباحثہ کے بعد مزا نے دیکھاکہ اُس ... نے اس تجویز کےساتھ ہی اپنی رضامندی

دا س داس کے خیال میں کسی کودرک88ار ہ8وتیں۔ جس میں وہ سب چیزیں ڈال دیتا تھا جومیں سے وہ اشیا نکال کر اوروں کودے دیا کرتا تھا۔

فروری میں وہ اپنے سکول کی برانچ میں رہنے کے لئے چلا گیا جو شہر میں تھی تاکہ شہر والوں کے درمیان رہے۔ بازاری منادی میں وہ ہمیشہ سرگرم رہا۔ ای88ک دفعہداس ک8و لوگ8وں کے ہ8اتھوں س8ے چھڑادی8ا۔ ای8ک اوردفعہ داس کے سکول کے دولڑکوں نے آانے دملا ب88ازار کے س88رے پ88ر بیٹھ گی88ا ت88اکہ لوگ88وں ک88و من88ادی س88ننے کے ل88ئے نہ ای88ک ددک88ان کوگھ88یر لی88ا جہ88اں انجیلیں ف88روخت کے ل88ئے دے ۔ میلہ اس88پا ں میں افغ88انوں نے رکھی تھیں اورانجیل88وں ک88و پھاڑدی88ا۔اس ہاتھ88ا پ88ائی میں کس88ی نے پین88ل کی انگلی ک88و دانتوں سے چبالیا۔ پولیس نے مجرم کو پکڑلیا لیکن ع88دالت میں پین88ل نے ع88رض کی کہداس نے لوگ8وں کے دل8وں ک8و م8وہ لی8ا۔ اس چھوڑدیا ج8ائے۔ اس ط8رح مع8اف ک8رنے س8ے

داس موسم بہار میں تین افغان عیسائی ہوگئے۔ اور پینل کا یہ اصول تھاکہ وہ کبھی کسی یورپین کلب کا ممبر نہ ہوا۔ وہ فراغتدان کے س88اتھ کا وقت انگری88زوں میں ص88رف نہیں کرت88ا تھ88ا بلکہ ہندوس88تانیوں میں رہ ک88ر

رفاقت حاصل کرتا تھا۔آاتے ج88وبڑے بےص88ابر پینل نہایت صابر انسان تھا ۔ بعض اوق88ات ایس88ے بیم88ار آاتا تھا۔ ہسپتال دان سے پیش دردباری سے ہوجاتے۔ ایسے اوقات میں وہ نہایت تحمل اور بداس کے صبر کودیکھ کر حیران رہ ج88اتے تھے۔ وہ ہمیش88ہ یہ چاہت88ا تھ88ا کہ کے کارگذار مش8ن ہس8پتال میں چھ88وٹے ب8ڑے غ88ریب اوردولت من8د کی تم8یز اڑج8ائے اورہرش8خص کی یکس88اں خ88اطر تواض88ع کی ج88ائے۔ ت88اکہ ک88وئی ش88خص یہ خی88ال نہ ک88رے کہ چ88ونکہ وہداس کا علاج امیر کی طرح نہیں کیا گی88ا بلکہ ہرش88خص مس88یحی محبت ک88ا غریب ہے

مزہ چکھ کر جائے۔

ء میں پینل بشپ لیفرائے کی تقدیس کے موقعہ پر لاہور گیا۔ وہ افغ88انی۱۸۹۹داس ک88و راہ س88ے روک لی88ا لباس میں تھا جب وہ کیتھ88ڈرل میں عب88ادت کے وقت گی88ا ت88وداس ط88رف س88ے داخ88ل گیا جدھر سے یورپین گرجہ گھر میں داخ88ل ہ88وتے تھے۔ لہ88ذا وہ ہوگیا جدھر سے ہندوستانی مسیحیوں کو اجازت تھی۔ وہ اس بات سے خ8وش ہ8وا کہ وہ

بھی اس بے عزتی میں شامل کیا گیا جو ہندوستانیوں کے لئے روا رکھی جاتی تھی۔ ء میں پہلی دفعہ بنوں گیا۱۹۰۰ فروری (Bishop Lefroy)بشپ لیفرائے

داس کے کمرے کی بنیاد رکھی جو منادی کیلئے مخصوص کیا گیا داس نے بازار میں اورآاریہ س88ماج آاخر تک پینل نے روزانہ بازاری منادی شروع کردی۔ داس وقت سے لے کر تھا۔

کے شرکاء سب سے زیادہ بحث میں حصہ لیتے تھے۔ آای88ا۔ پین88ل نے پھ88ر کاب88ل(Lord Curzon) انہی ای88ام میں لارڈ ک88رزن بن88وں

داس نے نہ دی۔ جانے کی اجازت مانگی لیکن داس کی وال88دہ ہ88رجگہ ج88اتےتھے ت88اکہ لوگ88وں اپریل میں ہیض88ہ پھی88ل گی88ا وہ اور داس کی والدہ پہاڑ پر بھی نہ گ88ئی ت88اکہ لوگ88وں میں رہ ک88ر داس سال کی مدد کرسکیں۔

آاسکے۔ دان کے غم اور مصیبت کے وقت کام دملا ہ88ر وقت اس کوش88ش میں رہ88تے تھے کہ کس88ی نہ کس88ی ط88رح مس88لمان آان8ا داس جگہ دانہ8وں نے ب8ازاری من8ادی روک88نے کی غ88رض س88ے ب8ازاری من88ادی نہ ہ88و۔ پس آاتے اورج8ونہی شروع کیا جہاں وہ من8ادی کی8ا کرت8ا تھ88ا۔ وہ من88ادی کے وقت س8ے پہلے آاتے دیکھتے اسلام پر وعظ کرنا شروع کردیتے اورپین88ل ک88و اس ط88رح دق ک88رتے۔ داس کو

آادمی نہ تھا۔ اوربازاری منادی باقاعدہ ہوتی رہی۔ لیکن وہ ان باتوں سے ٹلنے والا داس کو کہا کہ اگرتم گوش8ت کھان8ا ت8رک آاریوں نے اسی سال کے اکتوبر میں داس نے گوشت کھانا چھ88وڑ دی88ا کردو توہم تمہارے ساتھ کھانا شروع کردینگے۔ اس پر دان کی دعوت کی لیکن سماج کے پریذیڈنٹ نے دعوت کھانے س88ے انک88ار اوراس نے

Page 90: The Servant's of Web view · 2012-04-28جب پندرہ روز کے مباحثہ کے بعد مزا نے دیکھاکہ اُس ... نے اس تجویز کےساتھ ہی اپنی رضامندی

آائے تھے دری پر بیٹھ گئے اورہندو مسلمانوں کا ہجوم یہ نظ88ارہ دیکھ88نے کردیا۔ باقی جو آادمی غ88یر دان میں س88ے ن88و دان کے ہ888اتھ دھلائے لیکن کے ل88ئے جم88ع ہوگی88ا۔ پین888ل نے دان میں س8ے دو وکی88ل تھے مس88یحیوں ک88ا ہج88وم دیکھ ک88ر گھ88برا گ8ئے ب88اقی ج8ورہ گ88ئے داس نے گوش88ت کھان88ا ت88رک کردی8ا داس وقت س88ے داپنشدوں کے م8اننے والے تھے۔ اورچار داس داس کے ساتھ نہیں کھ88اتے ت88و آاریہ داس نے دیکھا کہ مدت گذرنے پربھی لیکن جب داس نے پھر گوشت کھانا ش88روع نے صدائے احتجاج بلند کی۔ اس پر بھی وہ نہ مانے تو

کردیا۔داس نے پنجابی زب88ان س88یکھنی ش8روع ک8ردی ت88اکہ پنج88ابیوں س88ے۱۹۰۱ ء میں

آاسانی سے گفتگو کرسکے۔ اسی سال کے نومبر میں انگریزوں کو معلوم ہواکہ مس88عود بن88وں ک88و لوٹ88نے کےآانے والے ہیں۔ پینل گاؤں میں دورہ کرنے کو گیا ہوا تھ88ا۔ انگری88ز افس88ر چاہت88ا تھ88ا کہ لئے داس کی والدہ نے صاف انک88ار کردی88ا اورکہ88اکہ میں آاجائے لیکن داس کی والدہ قلعہ میں عیسائیوں کو حفاظت کے بغیر چھوڑ کر کہیں جانا نہیں چ88اہتی۔بع88د میں معل88وم ہ88واکہآادمی مقرر کررکھے تھے ت88اکہ حملہ کےوقت "پ88ادری ص88احب آاوروں نے خود اپنے حملہ

کی ماں" کی حفاظت کریں۔ ماہ دسمبر میں وہ پشاور گیا جہ88اں ای88ک کمی88ٹی منعق88د ہ88ونے والی تھی۔ اسداس میں یہ بڑی خ88وبی تھی کہ دفعہ وہ اپنے ساتھ ایک مسلمان طالب علم کو لے گیا۔ دان لوگوں ک88و لے جات88ا خودکس88ی روح88انی تکلی88ف میں ہ88وتے وہ باہر سفر میں اپنے ساتھ دان ک88و داس کی تسلی اورمدد کرت88ا اور آازمائش کےوقت اوریوں اپنے ساتھ رکھ کر روحانی

خدا کے نزدیک لاتا۔ ء میں پین88ل نے اپ88نے س88کول کے لڑک88وں کی ای88ک سوس88ائٹی ق88ائم کی۱۹۰۲

داس کے ل888ڑکے لوگ888وں کی خ888دمت کرن888ا س888یکھیں اور جس ک888ا مقص888د یہ تھ888ا کہ

آائیں۔ بعض غریبوں ،محت88اجوں ، بیم88اروں اور مص8یبت زدوں کی ض88رورت کے وقت ک8ام اوقات وہ کسی لنگڑے کوباہر سیر کے لئے لے جاتے یا کس88ی بے یاروم88ددگار کے ل88ئےآاتے یابیم88اروں کی تیم88ارداری ک88رتے ی88ا بی88واؤں کوخبرگ88یری ک88رتے ی88ا اگرک88وئی کھان88ا لے

داس کی تجہیز وتکفین کا انتظام کرتے تھے۔ لاوارث مرجاتا تو داس کے پاس پینل دوسروں کے لئے اپنا روپیہ پانی کی طرح بہادیتا تھا۔ لیکن داس ک8ا یہ معم8ول تھ88اکہ س8فر ک8رتے وقت بعض اوقات پھ8وٹی ک8وڑی بھی نہ ہ8وتی تھی۔ دان ح88الات میں گھ88برا جات88ا لیکن اپنےپاس بہت تھوڑا روپیہ رکھتا۔ اگرکوئی اورہوتا ت88و وہ داس کی تم88ام وہ ان باتوں کو خاطر میں بھی نہ لاتا اورخدا کی پروردگاری سے وقت پ88ر داس کے پاس اتنی رقم بھی نہیں تھی کہ اسباب ک88ا مشکلات حل ہوجاتیں۔ ایک دفعہ آارڈر کرایہ ادا کرے۔ ابھی وہ سوچ ہی رہا تھا کہ کیا کرے کہ ڈاکیہ پندرہ روپیہ کا م8نی داس کو پچاس روپیہ کی فوری ضرورت تھی اورنیوزی لینڈ س88ے روپیہ آایا۔ ایک اوردفعہ لے

آاگیا۔ پینل میں ایک کمال کی خ88وبی یہ تھی کہ وہ ہ88ر خ88وردوکلاں س88ے س88یکھنے

باب پردرس دے رہا تھاکہ ہر ش88خص کی۱۳کوتیار تھا۔ ایک دفعہ وہ سکول میں یوحنا خ88واہ وہ غ88ریب ہ88و ی88ا ام88یر، خ88دمت ک88رنی چ88اہیے اس پ88ر ای88ک ط88الب علم نے کہ88ا کہآاپ ہم کو پڑھ88ارہے تھے آاپ خود اس پر عمل نہیں کرتے کیونکہ ایک دفعہ جب جناب داس88ے مل88نے کے ل88ئے چلے آاپ جماعت چھوڑ ک88ر آایا تھا تو آاپ کو ملنے توایک نمبر دارآاپ نے کہلا آای8ا تھ8ا ت8و آاپ کے پ8اس گ8ئے تھے لیکن اس کے بع8د ای8ک غ8ریب م8ریض داس ک8و آاؤ۔ پین88ل نے اس ملامت کے ج8واب میں بھیجا تھ8ا کہ ک8ل ہس8پتال کےو قت

ایک بائبل کی جلد عطا کردی۔ ء کے دہلی دربار میں پینل کو قیصر ہند ک88ا چان88دی ک88ا تمغہ عط88ا کی88ا۱۹۰۳

گیا۔

Page 91: The Servant's of Web view · 2012-04-28جب پندرہ روز کے مباحثہ کے بعد مزا نے دیکھاکہ اُس ... نے اس تجویز کےساتھ ہی اپنی رضامندی

داس کے چیلے جہ88ان خ888ان نے کہ888ا کہ میں بح888یرین آاخ888ر میں جن88وری کے انجیل کی تبلی� کے لئے جانے کو تیار ہوں۔ یہ مق88ام خلیج ف88ارس میں واق88ع ہے۔چن88انچہ وہ پہلا افغان مشنری تھا جو بن8وں س8ے ہندوس8تان کے ب8اہر گی8ا۔ پین8ل اس ب8ات س8ے ب8ڑاداس کی دل کی خ88واہش تھی کہ افغ88ان مس88یحی مبل�88 بن ک88ر غ88یر خ88وش تھ88ا کی88ونکہ ممالک کوجائیں۔وہ کہتا تھا کہ جب افغ88انوں نے اف88ریقہ ۔ج88اد اور چین میں اس88لام کی اش88اعت ک88ردی ت88و ک88وئی وجہ نہیں کہ انجی88ل کے پیغ88ام ک88و وہ غ88یر ممال88ک میں نہ

دا س نے اس ب88ات پ88ر ب88ڑا۱۹۱۱پہنچ88ائیں۔ ء میں جب لکھن88و کی ک88انفرنس ہ88وئی ت88و داس زوردی88ااور بتای88اکہ تین افغ88ان مس88یحی ع88رب میں مبل�88 بن ک88ر ج88اچکے ہیں۔جب وہ داس نے پوچھ8ا کہ ک8وئی ش8خص اف88ریقہ ج8انے ک8و تی8ارہے آای8ا ت8و کانفرنس سے بنوں واپس داس کے افغان مسیحی آاپ کو پیش کیا۔ توایک شخص نے ممباسہ جانے کے لئے اپنے دان بڑے جوشیلےتھے اوربازاری منادی میں ب88ڑا ج88وش دکھ88اتے تھے بلکہ ای88ک دفعہ جب دبتر کی ج88واب دی8ا اور دترکی دانہ8وں نے بھی پر اینٹوں اورپتھروں کی ب8ارش ش8روع ہوگ88ئی توآاوروں ک88و بھگادی8ا اور دوب8ارہ من88ادی دانہ88وں نے اپ8نے حملہ دان کوروکتا رہا تو بھی گوپینل آاپ وہ88اں س88ے داکس88ا ک88ر ک88رنے ل88گ گ88ئے۔ملان88وں ک88ا یہ قاع88دہ تھ88ا کہ مس88لمانوں ک88و کھسک جاتے تھے۔ ای8ک دفعہ جب وہ ب8ازاری من8ادی کے ل8ئے گ8ئے توکی8ادیکھتے ہیںآاواز دلا اونچی دملا کے پاس جا کھڑا ہوا اور منادی ک88رنے ل88گ گی88ا۔ ادھ88ر م کہ وہاں ایک آاواز س88ے انجی88ل کی من88ادی داس س88ے بھی زی88ادہ اونچی دادھر و ہ سے وعظ کرتا تھا اور داس نے لوگوں کو اشتعال دینا شروع کردیا اورپین8ل ک8و دملا نے یہ دیکھا تو کرتا تھا۔جب دبری ط8رح آاپ س8ے آائينگے ت8ویہ ل8وگ آاپ من8ادی ک8رنے س8ے ب8از نہیں کہنے لگا کہ اگ8رلن آائینگے۔پینل نے کہاکہ اگر ایسا ہوا تو تم سب باتوں کے ذمہ وار ہوگے۔ اس طوف88ا پیش آاپ ج88انتے ہیں کہ پ88ادری دملا کوکہ88ا "مول88وی ص88احب ب88دتمیزی میں ای88ک مس88لمان آاج دان کی جگہ آاپ نے کی888وں آاپ کی جگہ ج888اکر کبھی وع888ظ نہیں ک888رتے ص888احب

دملا اوردیگ8ر مس8لمان گالی8اں دی8تے آاپ یہاں سے چلے ج8ائیں"۔اس پ8ر غضب کرلی ہے ہ88وئے چلے گ88ئے۔ بعض اوق88ات ب88ازاری من88ادی کے وقت ای88ک ش88خص ہج88وم میں کھ88ڑا ہوجاتا اورچلا چلا کر کہاتا کہ کسی مومن مسلمان کے لئے جائز نہیں کہ کافروں کیآافریدی مس88لمان وعظ سنے اور لوگوں کووہاں کھڑا ہونے نہ دیتا۔ایک دفعہ جب پلٹن کے داس ب88ات دان کے افس88ر نےبلا ک88ر کہ88ا کی88ا تم س88پاہیوں نے من88ادی میں خل88ل ڈالا۔ ت88ودانہ88وں نے نفی دملان8وں کی ب8اتوں میں خل8ل ڈالیں۔ جب کوپسند کروگے کہ ہم تمہارے دملا ہیں اورہم نہیں میں ج88واب دی88ا توافس88ر نے کہ88ا کہ دیکھ88و پ88ادری ص88احب ہم88ارے دانہ88وں نے پین88ل ک8و کبھی نہ دان کو خ8واہ مخ8واہ تن8گ ک8رو۔ اس کے بع8د چاہتے کہ تم داس کا یہ قاعدہ تھا کہ بازاری من88ادی کے وقت وہاعتراض88ات کوٹ88ال دیت88ا تھ88ا اور چھیڑا۔ دان کا جواب نہیں دیتا تھا۔ وہ کہتا تھا کہ منادی میں ان مضامین پ88ر وع88ظ نہیں ک88رنی چ88اہیے جن پ88ر بحث ہوس88کے بلکہ خ88دا کی محبت اور مس88یح کی زن88دگی اورک88اموں پروعظ کرنی چاہیے۔ وہ کہتاہے کہ " میرا یہ خیال ہے کہ خواہ مش88ن کیس88ے ہی ط88ریقے اختیار کیوں نہ کرے بازاری منادی سے بہتر طریقہ ک88وئی نہیں۔ یہی بش88ارت ک88ا بہ88ترین طریقہ ہے اوراس طریقہ کی ض8رورت ہمیش8ہ رہیگی۔ ج8و ان مش8نریوں کے روح88انی ج8وش

کے قیام کے لئے بازاری منادی سے بہترکوئی مقوی شے نہیں"۔آاک8ر باق88ا عیس88ايئوں۱۹۰۳ داس نے آای8ا اور ء میں جہ88ان خ88ان بح88یرین س88ے واپس

کوجوش دلایا کہ وہ بھی غیر ممالک میں جاکر تبلی� کاکام کریں۔آانے داسقفی کونسل کے ل88ئے لاہ88ور گی88ا۔ واپس88ی کے وقت بن88وں اس سال پینل داس گ88اڑی میں بیٹھ88نے لگ88ا ج88و ص88رف یورپین88وں کے کے لئے لاہور اسٹیش88ن پ88ر جب وہ داس کو وہاں س88ے لئے مخصوص تھی توافغانی لباس کی وجہ سے ایک انگریز سپاہی نے نکال دیا۔ پس وہ نہایت خندہ پیشانی سے تیس8رے درجے کے خ8اکے میں ہندوس8تانیوں

کے ساتھ جابیٹھا۔

Page 92: The Servant's of Web view · 2012-04-28جب پندرہ روز کے مباحثہ کے بعد مزا نے دیکھاکہ اُس ... نے اس تجویز کےساتھ ہی اپنی رضامندی

ء میں پینل نے سادھوانہ لباس میں پنجاب اورہندوستان کا سفر کیا تاکہ۱۹۰۴ وہ "اپنے ہندوستانی بھائیوں کے ساتھ میل جول پیدا کرے" وہ لکھتاہے کہ چونکہ م88یرییہی میں مش88غول دان لوگ88وں س88ے مل88وں جنہ88وں نے ی88ادال آارزو یہ تھی کہ میں زی88ادہ ت88ر دلی یی مقص88د ٹھہرای88ا ہے اس ل88ئے میں نے یہ مناس88ب س88مجھا کہ رہن88ااپنی زن88دگی ک88ا اعل سادھوؤں کے لباس میں اس سفر کواختیار کروں۔ پس میں نے ک88وئی نق88دی وغ88یرہ اپ88نے ساتھ نہ لی۔ چونکہ میری رخص88ت تین م8اہ کی تھی اگ88رمیں پاپی88ادہ جات88ا ت88واس عرص88ے میں بمشکل لاہور پہنچ سکتا تھا۔ لہذا میں نے اس سفر کو بائیسکل پراختی88ار کی88ا"۔وہ

ء کو معہ ایک چیلے ج8و مس88لمان افغ8ان تھ88ا ای8ک کمب88ل اور ای8ک ک8وڑا۱۹۰۳دسمبر ۴ ک88پڑا اورای88ک جل88د بائب88ل اورای88ک بھجن کی کت88اب لے ک88ر بن88وں س88ے روانہ ہ88وا اورلکی،یی خی88ل،ش88یخ محم88ود، می88انوالی کی راہ س88ے خوش88اب پہنچ88ا۔ راس88تہ میں ہ88ر جگہ عیس88 بازاروں میں منادی کرتا اورہندوؤں اور مسلمانوں کے گھروں میں قی8ام کرت8ا رہ8ا۔ خوش8ابداس ک8ا ن8ام ول8دیت، ق88ومیت اور میں جب وہ بازاری منادی کررہ88ا تھ88ا توپ8ولیس وال88وں نے سکونت وغيرہ کا پتہ لگایا اورچلے گئے۔ وہ وہاں سے شاہ پور اور بھیرہ گیا۔ اوروہاں سےداس سے بدس88لوکی کی۔ بھ88یرہ س88ے ای88ک ش88خص پنڈداد نخاں گیا جہاں مسلمانوں نے

داس ک88و آانہ کے پیس88ے دی88ئے جس میں س88ے چھ پیس88ے پ88ل ک88و عب88ور ک88رنے کے۲نے داس نے محص88ول میں خ88رچ ہ88وئے اور ب88اقی دوپیس88ہ کی چپ88اتی اور گن88ڈیریاں خری88د ک88ر داس کے س88اتھی نے اپ88نے پیٹ بھ88رے۔ پھ88ر وہ88اں س88ے وہ کھی88وڑہ، ڈن88ڈوت اورکٹ88اس اور

دان س888ے عب888ور ک888رنے ک888ا دپل وال888وں نے آانے۲اورچک888وال اورجہلم کوگ888ئے۔ جہلم کے دان کے پ8اس ای8ک پیس8ہ بھی نہ تھ8ا۔ وہ لکھت8اہے " ہم س8ڑک کے محص8ول مانگ8الیکن داس س88ے بھی88ک دادھ88ر س88ے گ88ذرے اورہم آادمی کن88ارے کھ88ڑے رہے ت88اکہ ک88وئی فی88اض م88انگیں۔ تھ88وڑی دی88ر کے بع88د چن88د ای88ک ہن88دو جنٹلمین وہ88اں س88ے گ88ذرے اورہم س88ےآاپ یہ88اں کی88وں کھ88ڑے ہیں"۔ ہم نے ج88واب دی88ا کہ ہم دری88افت کی88اکہ " س88ادھو جی۔

مسیحی س88ادھو ہیں اورج88ا بج88ا انجی88ل ک88ا پرچ88ار ک88رتے ہیں اس وقت ہم88ارے پ88اس دری88ادانہوں نے کہا کہ اگرتم تم ویدک دھرم کا پرچار کرو عبورکرنے کے لئے پیسہ نہیں ہیں۔

دان لوگ88وں نے۲ت88ومیں تم ک88و آانے د ے دونگ88ا۔ بھلا یہ ہمیں کب منظ88ور ہوس88کتا تھ88ا۔ طعنہ زنی سے کہ88ا کہ بہ88تر ہوگ88ا کہ تم واپس ج88اکر عیس88ايئوں س88ے بھی88ک م88انگو یہ88اںاا کہ88ا کہ ہمیں یقین ہے کہ خ88دا ہم88اری م88دد آائیگی۔ ہم نے جواب88 تمہ88اری م88راد نہیں ب88ر کریگااورہرایک تکلیف سے ہمیں بچائيگ88ا۔ اس پ88ر وہ قہقہہ م88ار ک88ر ہنس88نے لگے۔ اس88یاا وہ88اں س88ے آای88ا ہ88وا تھ88ا اتفاق88 اثنا میں ایک یورپین جنگی افسر جوپش88اور میں تھ88ا اورجہم داس کی مدد س8ے دری8ا کے پ8ار چلے گ8ئے۔ تب داس نے مجھے پہچان لیا اورہم گذرا اور ہم نے ہندوؤں س8ے کہ8ا" دیکھ8و خ8دا نے ہم8اری م8دد کے ل8ئے پش8اور س8ے ای8ک افس8ر

بھیجا ہے"۔داس کے مس88لمان افغ88ان چیلے کے دل میں اگلا دن عی88د الفط88ر ک88ا دن تھ88ا۔ دانگ پیدا ہ8وئی اوروہ بعض مس8لمانوں کے پ8اس جوض8یافت کھ8ارہے تھے عید منانے کی دانہ88وں گیا اورکہنے لگا کہ ہم دور کے مسافر عی8د کی خوش8ی س8ے مح88روم ہیں۔ اس پ8ر دپن دی88اں کھان88دے نے"۔ داتے۔ تے روٹی88اں نے جواب دیا۔" ہ88ونہ ہ88و چڑھ88دے بائیس88کلاں اس پ88ر وہ پین88ل ک88و کہ88نے لگ88ا کہ " ہم جوافغ88ان ہیں کہ88ا ک88رتے ہیں کہ یہ پنج88ابی نیم

مسلمان بھی نہیں۔ ہمارے ملک میں ہرایک اجنبی کوعید۱/۴مسلمان ہیں لیکن یہ تو کی ضیافت میں شریک کیا جاتاہے "۔

دان کی انتڑی88اں ق ہ88و اللہ پ88ڑھ رہی یی پہنچے اور دوپہ88ر کے ق88ریب وہ لالہ موس88آائی تھی کھ88ڑا داس88ی وقت ری88ل تھیں پین88ل لکھت88اہے " میں ری88ل کے اسٹیش88ن پ88ر جہ88اں دیکھتا رہا۔ گرم کچوریاں ، تازہ روٹی کباب وغیرہ کا شور مچا ہوا تھا۔ اورخ88وش نص88یب پیسے والے ان چیزوں کو خرید رہے تھے۔سٹشین پر میں نے ی88ورپین اص88حاب ک88و کھان88اآایاکہ کئی دفعہ میں نے بھی یہاں کھانا کھای88ا تناول کرتے ہوئے بھی دیکھا اورمجھے یاد

Page 93: The Servant's of Web view · 2012-04-28جب پندرہ روز کے مباحثہ کے بعد مزا نے دیکھاکہ اُس ... نے اس تجویز کےساتھ ہی اپنی رضامندی

داس وقت جب کہ مجھے بھ88وک نہ تھی۔ اب جب مجھے بھ88وک تھی تھ88ا مگ88ر کب؟ میں اندر جانے کی جرات نہیں کرس88کتا تھ88ا۔ کی88ونکہ یہی ڈر تھ88اکہ ب88یرہ کہیگ88ا یہ88اں سے نکل جاؤ۔ اتنے میں گاڑی چل دی اورہم وہ88اں اکیلے کھ88ڑے رہ گ88ئے۔ وہ88ا ں س88ےآائے"۔ ان کی ملاقات ایک عیس88ائی من88اد کے س88اتھ ہ88وئی جس نے ہم سرائے میں چلے آاب88اد گ88ئے جہ88اں نے دان کو چائے پلائی اوروہاں سے گجرات ، جلال پور جٹاں اور وزی88ر دانہوں نے بازاروں میں منادی بھی کی۔ پینل لکھتاہے کہ " میں نے بارہا مختلف مش88نوں میں یہ دیکھا ہے کہ جب کوئی مشنری ہمت ہارنے لگتاہے یابی88دل ہ88ونے لگت88اہے توس88بداس کا اثر بازاری منادی پر پڑتاہے۔ برعکس اس کے جہاں تبلی� کا ج88وش اور سے پہلے ولولہ موجود رہتاہے وہاں بازاری منادی پر زیادہ زور دی88ا جات88اہے۔ درحقیقت ب88ازاری من88ادی ایک نہایت موثر طریقہ ہے لیکن اس کے بحال رکھنے کے لئے جوش ۔ سرگرمی، تیاری

اور استقلال کی سخت ضرورت ہے"۔آاباد سے وہ ڈسکہ اورپسرور گیا۔ لپئرو کے گرجا کی ب88ابت وہ لکھت88اہے " وزیر یہ پہلا موق8ع تھ88اکہ میں نے لوگ88وں ک8و دیس8ی طری88ق پ8ر زمین پ8ر بیٹھ ک88ر عب88ادت ک8رتےآارام دہ معل8وم ہ8وا۔ میں نہیں دیکھا جو مجھے مغربی کرسیوں وغيرہ سے زیادہ مناس8ب اوردام88ور سمجھ سکتا کہ مشنری ص88احبان نے کس خی88ال س88ے اپ88نی کلیس88یاؤں میں مغ88ربی کوزبردستی مروج کردیاہے۔ بھلا دیسی طریق پ88ر عب88ادت ک88رنے میں کونس88ی خ88رابی تھی کہ ہم نے اس ک88و ت88رک کردی88ا ؟" کی88ا ممکن نہیں کہ اب بھی اس دیس88ی ط88ریقہ پ88ر عب88ادت ہوس88کے؟ م88یرے خی88ال میں اب تودیس88ی بھی اس اص88لاح کے خلاف ہ88ونگے۔ میں اتنا ضرور کہونگ88ا کہ ہندوس88تانی کلیس88یاؤں نے مغ88ربی رواج88وں ک88و قب88ول ک88رنے میںدانہوں نے رسولی طریق88وں پ8ر انگری8زی رواج8وں ک8و ت8رجیح بہت نقصان اٹھایا ہے۔ کیونکہ

دی ہے۔

پس88رور میں س88یلف س88پورٹ کے متعل88ق بھی ای88ک قاب88ل تقلی88د کوش88ش کیداس وقت ہی ق88ائم اور سرس88بزرہ س88کتی ہے جبکہ نہ ت88ومغربی ج88ارہی ہے۔ دیس88ی کلیس88یا

آائینگے۔ داستاد ہی نظر امداد مل سکیگی اورنہ مغربی آایا اس جگہ کی بابت وہ لکھتاہے کہ ن88ارروال پنج88اب پینل پسرور سے نارروال کے مس888یحیوں کی زی888ارت گ888اہ ہے۔ وہ کہت888اہے " مش888نری اپ888نے حلقہ خ888دمت کےآاجاس88کتے ہیں۔ بعض مقام88ات آاس88انی اندربودوباش کرتاہے جہاں ل88وگ بے خ88وف وخطربدبرا طریق مروج ہوگیاہے کہ بنگلے دور فاصلہ پ88ر کس8ی گوش88ہ تنہ88ائی میں میں ایک بہت بنائے جاتے ہیں۔ یہ عجب تماشہ ہے کہ لوگ جوہزاروں میلوں کا سفر طے کرکے انجی88لددور فاص88لے پ88ر س88کونت اختی88ار آائے ہیں دیس88یوں س88ے اس ق88در کی خ88دمت کے ل88ئے کرلیتے اورایسا بنگلہ بناتے ہیں کہ جس میں داخل ہوکر ایک بیچارہ غ88ریب ح88واس ب88اختہ ہوجاتاہے اورپھر اس بنگلے گرد ک88ا ن8ٹے دار درخت8وں ی8ا جھ88اڑیوں کی باڑلگ8ادیتے ہیں اوردترش مزاج چپڑاسی جا بجا مقرر کردی8تے ہیں اورس88ب س88ے ان8در خونخوار توپوں کی طرح شائد ایک خونخوار بل ڈاگ )کتا(بھی رکھ دیتے ہیں اورباوجود اس تمام قلعہ بن88دی کے مشنری صاحبان حیران اورش88اکی ہیں کہ ہم88ارے پ88اس متلاش88ی تعلیم حاص88ل ک88رنے کےداس آاتےمیں نے ایسا ک88وئی مش88نری نہیں دیکھ88ا کہ جس نے لوگ88وں کے لئے کیوں نہیں دان کے درمی88ان س8کونت اختی8ار کے پاس جانے کی انتظ8ار میں بیٹھے رہ88نے کی بج88ائے داسے کام کی سست رفتاری پر افسوس کرنا پڑا بلکہ جس قدر مشنری کے کی ہو اورپھر

داس کی محنت کا پھل بافراط ہوگا"۔ داسی قدر آاسان ہوگی آامدورفت ہاں افس88وس ہے کہ بع88د میں ن88ارروال کے مش88نری بھی ب88اہر س88کونت ک88رنے ل88گ گئے ہیں اورشہر کے اندر جو بنگلہ سینيئر مشنری کا تھا اب دیس8ی اسس8ٹنٹ کے ل88ئے

مخصو ص ہوگیا۔

Page 94: The Servant's of Web view · 2012-04-28جب پندرہ روز کے مباحثہ کے بعد مزا نے دیکھاکہ اُس ... نے اس تجویز کےساتھ ہی اپنی رضامندی

نارروال سے پینل بٹالہ گیا اوروہاں س88ے قادی88ان گی88ا لیکن م88رزا غلام احم88د کیداس سے ملاقات نہ کرس88کا۔ وہ88اں س88ے وہ گورداس88پور کی طبیعت علیل ہونے کے باعث راہ ہوش88یار پ88ور پہنچ88ا وہ88اں ڈاک88ٹر چٹ88یرجی کے ک88ام ک88ودیکھ ک88ر وہ لکھت88ا ہے" ہم اسداس آاف88رین کہ88تے ہیں اورخ88دا ک88ا ش88کر ک88رتے ہیں کہ ہندوس88تانی ب88زرگ کی کامی88ابی پ88ر نےیہ88اں ای88ک ایس88ی نظ88یر پیش کی ہے جس کے ب88اعث ہمیں مانن88ا پڑت88ا ہے کہ کس88یمش88ن کی کامی88ابی اورت88رقی کے ل88ئے کس88ی ی88ورپین مش88نری ک88ا وج88ود لازمی نہیں "۔داس س88ے محبت جالندھر میں غ88یر مس88یحی پین88ل کی ہندوس88تانی پوش88اک کی وجہ س88ے کرنے لگے وہ کہتاہے " میرے خی88ال میں یہ س88ادہ پوش88اک کی ب88رکت ہے۔ اگ88رمیں پ88ورادان ک88ومیں ہ88اتھ س8ے انگریز ی لباس پہنے ہوتا توجوموقعے مجھے گفتگو ک8رنے کے ملے کھوبیٹھتا"۔ وہاں سے لدھیانہ ،کھنہ، راجپورہ ہوتا ہواسہارنپور چلا گیا وہ88اں س88ے وہ دہلیداس نے ایک مس88جد میں قی88ام کی88ا اوروہ88اں س88ے ہ88ر اورمظفر نگر کی راہ رڑکی گیاجہاں دوار چلا گیا اورگوروکل کا نگڑی کے سکول کا ملاحظہ کی88ا اوررش88ی کیش کے جنگ88ل کی طرف چلا گیا۔ راہ میں شام پڑگئی تووہاں ایک دھرم سالہ میں رات بسر کی جہاںداس نے کھ88انے داس ک88و دودھ اورروٹی کھ88انے ک88و دی۔ رش88ی کیش میں ایک ب88رہمن نے پی88نے اورنہ88انے دھ88ونے س88ے ف88راغت پ88اکر س88ارا دن مختل88ف س88ادھوؤں س88ے مل88نے جل88نےدمراد اوربات چیت کرنے میں بسر کیا۔ رات دھرمسالہ میں کاٹی اور وہاں سے ڈی88رہ دون، آاگرہ آاب88اد س88ے آاگرہ کوگیا۔ وہ لکھتاہے " م88راد آاباد ،چند دسی ، علی گڑھ اورمتھرا کی راہ تک سفر کرتے ہوئے کبھی مجھے خوش88ی اورکبھی غم ہوت88ا تھ88ا۔ خوش88ی اس ب88ات س88ےاا ہرگاؤں اورہربستی میں کوئی نہ کوئی مسیحی ملت88ا اورغم اس وجہ س88ے کہ بہت کہ تقریبدوتک نہیں تھی مش88نوں میں رواج ہوگی88اہے سے ایسے لوگ ملے جن میں مسیحیت کی بدان ک88ا ن88ام ب88دل دی88تے ہیں جس کہ بلاتحقیقات چوہڑوں اورچماروں کوبپتس88مہ دے ک88ر دان کے ب88دافعال مس88یحی م88ذہب کے ل88ئے ب88دنما دھبہ ہ88وتے ہیں ک88ا ن88تیجہ یہ ہوت88اہے کہ

اورہندوؤں اورمسلمانوں کے دلوں میں مسیح کی طرف سے نفرت پیدا ہوجاتی ہے۔ شائددان دان کی ای8ک ب8ڑی تع88داد بہت جل8د بپتس88مہ پ8الیتی ہے اوری8وں یہ فائدہ م8دنظر ہوگ88اکہ مہربانیوں کوجوانگلستان اورام88ریکہ س88ے چن88دہ بھیج88تے ہیں خ88وش ک88رنے ک88ا ای88ک اچھ88اآاجاتاہے۔ اکثر یہ صاحبان یہ جواب دیتے ہیں کہ اگ88ر یہ س88چے عیس88ائی نہیں موقعہ ہاتھ دان کے بچے ضرور سچے مسیحی ہونگے لیکن بائبل سے ک88وئی ثب88وت پیش نہیں کی88ا توداس میں آادمی س88چے دل س88ے ت88ائب ہ88و اور جاس88کتا کہ س88وائے اس ح88الت کے جبکہ مسیحی ایمان کے نشان پائے جاتےہوں کسی کوبھی بپتسمہ دیناروا ہے۔ اوراگریہ مان لیادامی88د ہے ت88و داس کی اولاد کے بچ88نے کی آادمی کا دل تبدیل نہیں ہوا مگر داس جائے کہ داس88ے تعلیم دی88نی چ88اہیے نہ کہ بپتس88مہ ، اس رواج میں ای88ک اور بھی اس ح88الت میں داس سے ہندوؤں قباحت ہے کہ اگرپادری صاحبان زیادہ وقت انہی لوگوں میں گذاریں تو دبرا اث88ر پڑت88ا ہے یہی وجہ ہے کہ لوگ88وں کے دل88وں میں یہ اورمس88لمانوں میں ک88ام پ88ر بہت لن مشن پ88ر بھی یی ذات کے لوگوں کا ہی کام ہے۔ ملازما سما گیاہے کہ مسیحی ہونا ادندبرا اث8ر پڑت8اہے کی88ونکہ ان لوگ88وں ک8ا بھی یہ خی88ال ہوجات8اہے کہ اگ8رہم بہت س88ے اس ک8ا آاخ88ر وہ لوگوں کو بپتسمہ کے لئے جمع کریں توپادری صاحب ہم س88ے خ88وش ہ88ونگے ، کسی بہانہ سے ضیافت کرکے یا کسی اورقسم ک88ا لالچ ی88ادھوکہ ف88ریب دے ک88ر پ88ادریآامد کے دن بہت سے لوگوں کوبپتسمہ کے لئے جمع کرلیتے ہیں ۔ پ88ادری صاحب کی داس کے کام کی بے حد تعری88ف ک88رتے دانہیں دیکھ کر بہت خوش ہوتے ہیں اور صاحب آائينگے ،ب8رخلاف اس کے ہیں لیکن ایک ماہ کے بع88د س8ومیں س8ے بمش8کل پ8انچ نظ8ر آادمی ک88و بتپس88مہ کے ل88ئے پیش نہیں کرت88ا جس کی نس88بت دوسرا مناد جوکسی ایسے داس کے ح888ق میں یہ فرم888ائیں گے کہ اس داس کی رائے اچھی نہیں توپ888ادری ص888احب بھائی کے کام میں کچھ برکت نہیں وہ سستی کرتاہے۔ ی88وں اس غ88ریب کی ح88ق تلفی ہوتی ہے اور نتیجہ یہ ہوتاہے کہ وہ مناد جوواقعی ترقی کے قاب8ل ہ88وتے ہیں بے دل ہوج8اتے

Page 95: The Servant's of Web view · 2012-04-28جب پندرہ روز کے مباحثہ کے بعد مزا نے دیکھاکہ اُس ... نے اس تجویز کےساتھ ہی اپنی رضامندی

ہیں،اس سے میرا یہ منشا ہرگز نہیں کہ وہ سب چوہڑے اورچمار جومسیحی کہلاتے ہیں حقیقی مسیحی نہیں ہوتے ،ان میں بھی بہت ایسے پائے جاتے ہیں جوکلیسیا کے لیڈر

ہونے کے لائق ہیں اورجن کے کام وکلام سے روح کی تاثیر چمکتی ہے"۔آاب8اد ،جب8ل آاگ8رہ س8ے ک8انپور ،لکھن8و ، بن88ارس ، س8ارناتھ، غ8ازی پ8ور الہ پین88ل داس کے پور ،بمبئی اورکراچی گیا، جب وہاں سے سکھر کوروانہ ہونے لگا توخفیہ پولیس داس نے اطمین88ان دلای88اکہ وہ ای88ک مش88نری ہے، تب پیچھے ہ88ولی ای88ک انگری88ز افس88ر ک88و

جاکر اس کا پیچھا چھوٹا۔ انگریز مشنری اورہندوستانی کارندوں اورمسیحیوں کے باہمی تعلقات کی بابت پینل کہتاہے کہ" مشنری نہ صرف روحانی رہنم88ا ہے بلکہ وہ اپ88نے کارن88دوں کی م88اہواریدان کی دنی88اوی بہب8ودی کام8دار ہے۔ داس کی خوشنودی پر آایا بھی ہے۔ تنخواہ دینے والا یہی وجہ ہے کہ مش88ن اح88اطہ ریاک88اری، چغ88ل خ88وری ، اورخوش88امد پرس88تی ک88ا گھ88ر بنداس ک88و نک88ال جاتاہے،ایسا تنخواہ دار مناد جس کی قابلیت کا یہ حال ہ88و کہ اگرمش88ن آادھی تنخ88واہ بھی حاص88ل نہ کرس88کے مش88ن کے ل88ئے بے ع88زتی ک88ا دے تودوسری جگہ آادمی بازارمیں منادی کے لئے کھڑا ہوتاہے توہندو، مس88لمانوں باعث ہے۔جب کبھی ایسا کے لئے گویا وہ ایک اشارہ ہے کہ وہ ایسے مذہب سے جس ک88ا وہ نم88ونہ ہے دور رہیں۔ زمانہ حال میں مشنری تحریک کی بنیاد فقط روپیہ پ88ر ق88ائم ہے۔ ہم انجی88ل میں یہ کہیںدان نہیں پڑھتے کہ جب کبھی رسول انجیل پھیلانے کے واسطے دیگر ممالک کوگ8ئے ت8ودان کے نومریدوں کے ل88ئے چن88دے جم88ع ک88ئے گ88ئے ہ88وں۔لیکن یہ88اں مع88املہ کے لئے یا بالکل دگرگوں ہے۔ مشنری صاحبان نہ صرف اپنے ل8ئے تنخ8واہیں مق8رر ک8رکے گھ8ر س8ےدان چلتے ہیں بلکہ نومریدوں کے لئے بھی جیب بھر کر روپیہ لاتے ہیں۔پس ایسے ل88وگ کے پاس جمع ہوجاتے ہیں ج8وزر کے ط8الب ہ8وتے ہیں۔جب بنی8ادہی غل8ط ہے توعم8ارت

کا کیا ٹھکانا!

" مشنریوں اورغیر مسیحیوں کے درمی8ان ای8ک ب8ڑی دی8وار بھی حائ8ل ہے۔ ادھ8ردادھر ایک آارام چوکی پر مزے سے بیٹھے پڑھ رہے ہیں مشنری اپنےسجےہوئے بنگلے میں دان کی بے چارہ متلاشی میلے کچیلے کپڑے پہنے ڈرتا ڈرتا مس8لمان ب8یرے کے وس8یلے دامی88د ہوس88کتی ہے؟ یہ خ88دمت میں حاض88ر ہوت88اہے۔ اب ان دون88وں میں کی88ا ہم88دردی کی بھی یادرکھنا چاہیے کہ اینگلو انڈین سوس88ائٹی میں یہ خی88ال ج88اگزین ہے کہ اس ک88ا لے گورے کی تمیز کو بحال رکھن88ا ی88ا ہرم88وقعہ پ88ر ہندوس8تانیوں کی پس8تی پ88رزور دین88ا چ88اہیے اورمشنری بھی اینگلو انڈین سوسائٹی کے ممبر خیال کئے ج88اتے ہیں لیکن ان کے ل88ئےدان کے کام کے ح88ق میں س88خت مض8ر ہے۔ چ8رچ مش8نری سوس88ائٹی اس امرکوقبول کرنا

پر یوں لکھ88اہے "جومش8نری چاہت88اہے کہ لوگ88وں پ8ر۲۱کے" ہدایت نامہ مشنریاں" صفحہ دان لوگ88وں کے داس کے ل88ئے لازم ہے کہ اپنی تاثیر ڈالے اور مسیح کے لئے روحیں جی88تے س88اتھ بالک8ل ای88ک ہوج88ائے جن کے درمی88ان وہ ک8ام کرت88اہے۔ لیکن ہم اک88ثر بنگل88وں میں رکھے جاتے ہیں اورعوام الناس کےساتھ میل جول کرنے کی راہ میں ہرقس88م کی رک88اوٹیں پیش کی ج88اتی ہیں۔کبھی ص88حت ک8ا " کبھی ص8فائی ک8ا اورکبھی ک8وئی اوربہ88انہ کی88اآاب88اد میں ای88ک عجیب نظ88ارہ ہے کہ جہ88اں گنگ88ا اورجمن88ا مل88تے ہیں ان ہ88ر جات88اہے۔ الہ ددور ت88ک ای88ک س88اتھ بہ88تے ہیں ت88اہم دودریاؤں کے پانی کا رنگ مختل88ف رہت88اہے اورگ88ووہ پانی کی رنگت میں اختلاف رہتاہے۔ یعنی گ88ویہ دون88وں دری88ااب ای88ک دری88ا ہوج88اتے ہیںلن حال سے کہہ دیتاہے کہ میں گنگا کا پانی ہوں اورمیں جمن88ا ک88ا۔ داس کا پانی زبا تاہم آاتی۔جب یورپین اوردیس88ی ب88اوجود ای88ک س88اتھ بودوب88اش کیا یہی مثال ہم پر صادق نہیں کرنے کے ایک دوسرے کے حالات سے محض بے خبر رہ ک88ر اپ88نے اختلاف88ات کوق88ائم

رکھتے ہیں "۔داسی سال موسم گرم88ا میں۱۹۰۴مارچ داس نے اپنا فقیری سفرختم کیا۔ ء میں

لہ منصوری پر گیا جہاں مشنریوں کی کانفرنس منعقد ہ88وئی تھی اس ک88انفرنس میں وہ کو

Page 96: The Servant's of Web view · 2012-04-28جب پندرہ روز کے مباحثہ کے بعد مزا نے دیکھاکہ اُس ... نے اس تجویز کےساتھ ہی اپنی رضامندی

لن داس نے اس بات پرزور دیاکہ ہمیں ای88ک جگہ بن88انی چ88اہیے جہ88اں نومری88دوں اورمتلاش88یاداس ک88و ہمیش8ہ حق کوبپتسمہ سے پہلے تعلیم دی جائے۔ ایسے کانورٹ ہو م ک88ا خی88ال

رہتاتھا۔ اوروہ کرک کو اس کام کیلئے بہترین جگہ خیال کرتا تھا۔ منصوری میں وہ ای88ک دن اخب88ار پڑھ88نے کے ل88ئے ی88ورپین انس88ٹیٹیوٹ میں گی88ا۔

داس کو وہاں اندر جانا نہ ملا۔ چونکہ وہ افغانی لباس میں تھا جب پینل واپس بنوں گی88ا تووہ88اں ای88ک مس88یحی کارن88دے کی ب88ابت ش88کایتداس ک88و کی گئی ۔ تمام مشنریوں نے اس کارندے سے قطع تعلق کرلی88ا تھ88ا لیکن پین88ل داس کوس8مجھایا اورپھ88ر م8وقعہ دی8ا۔ پین8ل داس نے بڑی محبت سے موقعہ پرموقعہ دیتا گیا۔ داس کو بڑی خوشی دی کہ وہ کارندہ ع88رب میں ب88ڑے آاخری دنوں میں اس خبر نے کے ج8وش وخ8روش س8ے مس8یحی ک8ام کررہ8اہے۔ پین8ل ک8ا یہ دس8تور تھ8اکہ وہ نہ8ایت تحم8ل اورصبر سے ہرایک ک88و م88وقعہ دیت88ا۔ اس میں کچھ ش88ک نہیں کہ اس ط88رح بہت لوگ88وںآادمی داس ک8و ف88ریب دی8ا لیکن وہ کہت88ا تھ88ا کہ یہ بہ8تر ہے کہ ای8ک اچھے دی8انت دار نے

کی مدد ہو خواہ بیسیوں بدمعاش مجھے دھوکادے دیں۔داس نے ک88رک میں ک88ام ش8روع کردی8ا اوریہ سٹیش8ن جہ88ان۱۹۰۴دس8مبر ء میں

خان کے ذمہ کردی8ا گی8ا۔ یہ وہ جگہ تھی جہ8اں چندس8ال پہلے پین8ل کوکس8ی نے روٹیکے لئے پوچھا نہ تھا۔ اب اس جگہ پر مسیح کا علم لہرانے لگ گیا۔

داس8قفی کونس88ل میں ہندوس88تانیوں۱۹۰۶نوم8بر ء میں ڈاک8ٹر پین88ل نے لاہ88ور کی اوریورپینیوں کے باہمی تعلقات پر ذیل کی تجاوز پیش کیں :کہ

یی امتحان پاس کریں۔ داردو کا اعل تمام چیپلن دان ک88و ع88زت وتک88ریم غیر مسیحیوں کے لئے گرجاؤں میں خاص جگہ ہوجہاں

سے بٹھایا جائے۔

لظ خ88اطر رکھیں جن س88ے اس تمام پردیسی پادری صاحبان ان باتوں کو ملح88ودان سے پرہیز کریں۔ ملک کے غیر مسیحی ٹھوکر کھاتے ہیں اور

پادری صاحبان غیر مسیحیوں کے انبیاء اوررسوم کی توہین نہ کریں۔ ء میں وہ بہت بیمار ہوگیا یہ بہ88تر خی88ال کی88ا گی88اکہ وہ اپ88نی پہلی۱۹۰۸مارچ

رخصت پر انگلستان جائے۔ سولہ سال تک وہ ہندوستان میں رہ چکا تھا اوراس اثنا میں وہ کبھی ہندوستان کے باہر رخص88ت پ88ر نہ گی88ا۔ اورہندوس88تان کے ان88در بھی وہ شاذونادر دوماہ کی رخصت پ8ر پہ8اڑ جات8ا تھ88ا۔ پہلی دفعہ وہ اب اپ8نی وال8دہ س8ےداس ک8ا منہ دیکھن88ا نص8یب نہ ہ88و ا کی88ونکہ داس ک8و اس دارف8انی میں جدا ہوا اورپھر داس کی وف88ات نے پین88ل کے جب وہ انگلس88تان میں تھ88ا ت88ووہ رحلت کرگ88ئی لیکن داس نے کام پر وہ88اں بھی اث88ر نہ کی88ا۔وہ چ88ار م88اہ انگلس88تان میں رہ88ا اوراس اثن88ا میں

لد افغانسان کے قبائل " بھی لکھتا رہا۔۱۰۹ لیکچر دیئے اوراپنی کتاب" سرحداس کی منگنی ایک ہندوستانی پارسی خاتون مس ایلس س88ہراب۱۹۰۸جون ء میں

دان کی ش88ادی م88اہ اکت88وبر میں ہوگ88ئی اوروہ بن88وں آاب88اد میں جی کے س88اتھ ہوگ88ئی ۔ اورالہ داس کی بیوی نے جوڈاکٹر تھی کام شروع کردیا۔ داس نے اور آاگئے جہاں

دمی88د نہ۱۹۰۹ داس کی زن88دگی کی ا ء میں وہ س88خت بیم88ار پ88ڑا یہ88اں ت88ک کہ آاتے تھے۔ داس کی خبر لی88نے کے ل88ئے دس88مبر کے روز۱۰رہی۔ چاروں طرف سے لوگ

بیماری نے پلٹا کھایا اور وہ روبصحت ہونے لگا۔ جب تندرس88ت ہوگی88ا اورپہلی دفعہ ب8ازارداس پر پھول برسائے اورہ88ر ط8رف س8ے ڈاک8ٹر ص8احب" مب8ارک ب8اد " کی گیا تولوگوں نے

آاوازیں بلند ہوئیں۔داس ک8انفرنس میں ش8ریک ہ8وں جوڈاک8ٹر۱۹۱۱ ء میں ڈاکٹر پینل لکھ88نئو گ8ئے ت8اکہ

کی زیرص88دارت مس88لمانوں میں تبلی�88 ک88رنے کی خ88اطر منعق88د(Dr.Zwemer)زوئیمر داس نے بھی لیکچ88ر دی88ا اوراس ب88ات پ88ر زوردی88اکہ پنج88ابی اورافغ88ان نومری88د ہوئی تھی وہاں

Page 97: The Servant's of Web view · 2012-04-28جب پندرہ روز کے مباحثہ کے بعد مزا نے دیکھاکہ اُس ... نے اس تجویز کےساتھ ہی اپنی رضامندی

دان مشنری بناکر ہندوستان کے باہر غیر ممالک کوبھیجے جائیں کیونکہ تبلی�88 ک88ا ج88وش کے رگ وریشہ میں بھرا ہوتاہے۔اگریہ لوگ مشنری ب88نیں گے توہندوس88تان کی کلیس88یا میں

آاثار خودبخود نمایاں ہوں گے۔ بیداری اورزندگی کے داس نے اس88ی ام88ر ک88و اپ88نے نومری88دوں کے س88امنے پیش کی88ا آاک88ر لکھ88نئو س88ے واپس دان میں س88ے اورچند ایک نے مشنری بن کر غیر ممالک ک88و ج88انے ک88ا ارادہ کی88ا۔ لیکن صرف ایک شخص منتخب کیا گیا اوروہ ممباسہ بھیجا گیا۔ یہ چوتھا افغان مشنری تھ88ا

جوبنوں سے غیر ممالک کوگیا۔ اسی س8ال پین88ل نے اپ8نے وال88دین اوراپ8نی بی88وی کے وال88دین کی یادگ8ار میں س8کول

داس نے اپنی جیب سے ادا کیا۔ کے لئے ایک عمارت بنوائی جس کا تمام خرچ ء میں ک88رک کے گرج88ا کابنی88ادی پتھ88ر رکھ88ا گی88ا۔ یہ دن پین88ل کی۱۹۱۲جن88وری

دملا اعظم زندگی میں ب88ڑی خوش88ی ک88ا دن تھ88ا۔ اس مت88برک رس88م کے بع88د ای88ک م88روتی خان نے جوعیس8ائی ہوگی8ا تھ88ا ارادہ کی8اکہ وہ بھی ای8ک قطعہ زمین گرج8ا کے ل8ئے اپ8نےداس کوخ888وب زدوک888وب کی888ا دانہ888وں نے گ888اؤں میں دے۔ جب لوگ888وں ک888و معل888وم ہ888وا توداس کو گھر لے داس کا چھوٹا بھائی اورکلہاڑی سے مار کر مردہ سمجھ کر چلے گئے۔ داس کی داس ک88و کمزوردیکھ88ر لوگ88وں نے آای88ا۔ گی88ا اورچن88د روز کے بع88داعظم خ88اں بن88وں داس نے کہ88ا کہ مجھے ای88ک معم88ولی زخم لگ88ا ہے۔ اس ک88ا ح88الت دری88افت کی لیکن آاوروں داس نے کہ88ا " م88یرے حملہ معالجہ شروع ہوا زخم کاری تھا۔ بیماری کے بستر پ88ر دان ک88و معل88وم ہ88وکہ ہم مس88یحی ہیں۔ وہ ک88و کس88ی قس88م کی س88زا نہ دی ج88ائے۔ ت88اکہ دانہیں مع88اف کرن88ا چ88اہیے"۔ ڈاک88ٹر بیچارے نادان جاہل ہیں وہ نہیں جانتے۔ پس ہم ک88و داس کی خبرگ888یری کی اوروہ روبہ ص888حت ہ888ونے لگ888ا ب888ارٹن اورڈاک888ٹر پین888ل نے دن رات

آاخر تندرست ہوگیا۔ اوربلا

داس ک88ا زخم س88ڑا ہ88وا تھ88ا۔ آایا جوبہت سخت بیمار تھ88ا۔ انہی ایام میں ایک مریض داس ک88ا اپریش88ن کی88ا لیکن چ88ونکہ م88رض متع88دی تھ88ا۱۵ م88ارچ کے روز ڈاک88ٹر ب88ارٹن نے

مارچ کو ات8وار کے روز ڈاک8ٹر پین8ل نے ڈاک8ٹر ب8ارٹن ک8ا۱۷ڈاکٹر بارٹن خودبیمار ہوگیا اور اپریش88ن کی88ا لیکن م88رض ایس88ا متع88دی اورخطرن88اک تھ88اکہ پین88ل بھی بیم88ار ہوگی88ا۔ لیکن

کی شام کوچلنے پھ88رنے س88ے۱۹باوجود بیماری کے ہسپتال کا تمام کام کرتا رہا لیکن دامی88د نہ رہی اورگوڈاک88ٹر پین88ل خ88ود۲۰بھی معذور ہوگیا۔ کوڈاکٹر ب88ارٹن کی زن88دگی کی

سخت بیمار تھا اورلوگوں کو اپنے پ8اس بیٹھ88نے نہیں دیت8ا تھ8ا۔ پھ88ر بھی ہرای8ک کوب8ارٹنداس کی داس روز ڈاکٹر ب8ارٹن ف8وت ہوگی8ا اورپین8ل کے پاس خبرگیری کے لئے بھیجتا تھا۔ داسی رات وہ خ8ود س8خت جوان بیوہ کی فکر میں رہا اور اپنی بیماری کوفراموش کرگیا۔ آاخ8ری رات ت8ک وہ ہ88وش بیم8ار ہوگی8ا اوردودن اوردورات زن8دگی اورم8وت کے درمی8ان رہ8ا۔ داس نے ای8ک ای88ک ڈاک88ٹر اوررنس ک88ا میں تھا اورخوش تھا۔ موت سے وہ خ8ائف نہ تھ88ا۔

بجے اپنے منجی کے پاس چلا گیا۔۶شکریہ ادا کیا اوراگلے دن

Page 98: The Servant's of Web view · 2012-04-28جب پندرہ روز کے مباحثہ کے بعد مزا نے دیکھاکہ اُس ... نے اس تجویز کےساتھ ہی اپنی رضامندی

BibliographyThe following books have been consulted

in Compiling this books:1. History of the Church Missionary Society ,4

Volumes , by Engene Stock 2. Report of the Punjab Missionary Conference 1863.

)A.P.Mission Press, Ludhiana(3. Ghiza-e-Ruh )appendix( by Safdar Ali.4. Waqiat-e-Imadiah by Imad-ud-din.5. Life of Bishop French 2Vol by Herbert Briks.6. Karl Gottlied Pfander )James Nisbet & Co. London(

by Emily Headland.7. Tazkira-e-Bishop French, by Tara Chand.8. Life of Charles W. Forman.9. Life of Robert Clark, by H.M. Clark.10. The Punjab Mission News Monthly Magazine, Vol

1-3, by H.M.Clark.11. Our North India Mission, by Andrew Gordon.12. Forty years of the Punjab Mission of the Church of

Scotland, by Youngson.13. George Alfred lefroy, by Montgomery.14. Story of Delhi Mission.15. Life of Sir James Ewing by Robert E Speer.16. Pennel of the Afghan Border.17. Safar Nama-e-Ibu-us-Sabil, by Pennel.

Henry Martyn School of Islamic Studies, Aligarh. June 18 1957.

BARAKAT ULLHA.