ilm ki fazeelat

Post on 23-Dec-2015

309 Views

Category:

Documents

10 Downloads

Preview:

Click to see full reader

DESCRIPTION

Ilm Ki Fazeelat

TRANSCRIPT

1

ل� علم کی اہمیت اور فضیلت حصو

ل� حکیم کی روشنی میں آا قر

(5-1: 96)العلقپہلی وحی میں دو مرتبہ پڑھنے اور قلم کا ذکر 1.

آادم کی فضیلت کی بنیاد ـعلم 2. (34-31: 2)البقرۃحضرت

ل? علم کے لیے بلند درجات 3. (11: 58)المجادلۃاہ

ل? علم اور بے علم برابر نہیں 4. (9: 39)الزمراہ

للہی بذریعہ علم 5. لت ا (28: 35)فاطرخشی

ل� علم کی اہمیت و فضیلت: ل� حکیم کی روشنی میں حصو آا قر

( اپنے “ ملسو هيلع هللا ىلصپڑھو )اے نبیرب کے نام کے ساتھ جس نے پیدا کیا ، علقہ )خو� کے ایک لوتھڑے( سے انسا� کی تخلیق

کی۔ پڑھو، اور تمہارا رب بڑا کریم ہے جس نے قلم کے ذریعہ سے

علم سکھایا، انسا� کو وہ علم دیا -1: 96)العلقجسے وہ نہ جانتا تھا ”۔

5 )

ک� ب ر� م اس� ق�ر� ب ااا�ذ خ�ل�ق� ﴿ال ﴾ ۱ا\

ان� م ن� س� ا�خ�ل�ق� اال� ق�ر� و� ۲﴿ع�ل�ق! اا ا ﴾

م% �ر� �ك )ک� اال� ب ﴾ ۳﴿ر� �م �ق�ل ال �م� ب �ذ ع�ل ا\ال

ان� ۴﴿ س� �م� اال� ا� ع�ل ﴾�م� �ع�ل �م� ی ( ۵﴿م�ا ل

(5-1: 96)العلق

لا� سے پوچھو کیا علم رکھنے “والے اورعلم نہ رکھنے والے دونوں کبھی یکساں ہوسکتے ہیں؟”۔

(9: 39)الزمر

�و ی ت �س� ل� ی ہہق%ل� ن� و� �م% �ع�ل ن� ی �ذ اوال ا\

ن� �م% �ع�ل ن� ال� ی �ذ اوال ا\(9: 39)الزمر

حقیقت یہ ہے کہ اهللا کے “بندوں میں سے صرف علم

ااس سے رکھنے والے لوگ ہی ڈرتے ہیں”۔

(28: 35)الفاطر

ی الل �خ�ش� �م�ا ی ن ہہا �اد ب لہم ن� ع

�م;:ؤ%ا �ع%ل ال

(28: 35)الفاطر

اللہ درجات بلند کرے گا “اا� لوگوں کے تم میں سے جو ایما� لائے اور جنہیں

علم عطا کیا گیا”۔ (11: 58)المجادلہ

ف�ع الل �ر� اہیا % ;م�ن ن� ا �ذ اوال ا\

ن� �ذ %م� و� ال ك ا\م ا��م� �ع ل %وا ال ت % او ا

ج;ت! د�ر�(11: 58)المجادلۃ

ل� علم کی اہمیت اور فضیلت حصو

لr مبارکہ کی روشنی میں احادی

ل� علم کی اہمیت و فضیلت: لr مبارکہ کی روشنی میںحصو احادی

ملسو هيلع هللا ىلصرسو� اللہ نے فرمایا:“جس شخص کے ساتھ اللہ لی بھلائی کا ارادہ کرتا ہے تعالااسے دین میں سمجھ عطا

فرمادیتا ہے”۔

)متفق علیہ(

ملسو هيلع هللا ىلصرسو� اللہ نے فرمایا:“حسد)رشک ( جائز نہیں مگر دو

آادمی جسے اهللا اشخاص پر۔ ایک وہ ااسے خرچ نے ما� دیا اور حق میں کرنے کی توفیق د\ ہے اور دوسرا وہ شخص جس کواهللا نے حکمت)علم( د\ پس وہ اس کے مطابق حکم کرتا

ہے اور فیصلہ کرتا ہے”۔)متفق علیہ(

ملسو هيلع هللا ىلصرسو� اللہ نے فرمایا:آادمی مرجاتا ہے تو اس کے “جب

عم? کا ثواب موقوف ہوجاتا ہے مگر تین اعما� کا ثواب باقی رہتا ہے۔ صدقہ جاریہ، وہ علم جس سے نفع ااس کے لیاجائے یا صالح اولاد جو

ادعا کرے”۔ لیے )مسلم(

آادمی چار قسم کے وہ جو جانتا ہے اور یہ بھی جانتا ہے کہ میں جانتا ہوں•

یہ عالم ہے اس کی اتباع کروااسے علم نہیں کہ میں جانتا ہوں • وہ جو جانتا تو ہے لیکن

یہ سویا ہوا ہے اسے جگا دووہ جو نہیں جانتا لیکن اتنا جانتا ہے کہ وہ بے علم ہے•

یہ شخص ہدایت کا طلب گار ہے اسے ہدایت دوااسے علم ہے • وہ جو نہ تو جانتا ہے اور نہ ہی اپنے نہ جاننے کا

ااسے چھوڑ دو یہ جاہ? ہے

علم اور عبادت کا موازنہ

علم اور عبادت کا موازنہ

ملسو هيلع هللا ىلصرسو� اللہ نے فرمایا:“اس عالم کی فضیلت جو فرض نماز پڑھتا ہے لوگوں کو علم سکھانے کے لیے بیٹھ جاتا ہے اس عابد پر جو د� کو روزہ رکھتا ہے اور رات کو قیام کرتا ہے ایسی ہے جیسے مجھے تمہارے لی پر فضیلت حاص? ہے”۔ ایک ادن

)دارمی(

“جو علم ملسو هيلع هللا ىلصرسو� اللہ نے فرمایا:طلب کرنے کے لیے ایک راستے پر چلے

ااسے جنت کے راستہ پر چلاتا ہے لی اهللا تعالازو طالب علم کی اور فرشتے اپنے با

رضامند\ کے لیے بچھاتے ہیں اور بے شک عالم کے لیے استغفار کرتے ہے وہ سب جو آاسمانوں اور زمین میں ہیں اور مچھلیاں پانی کے اندر ۔اور عالم کی فضیلت عابد پر

ایسی ہے جیسے چود ھویں رات کے چاند کی تمام ستاروں پر۔ اور یقیناعلماء انبیاء کے اا انبیاء دینار اور درہم اپنے ورثہ وارث ہیں۔ یقینمیں نہیں چھوڑ گئے بلکہ انہوں نے علم کا ااسے حاص? کیا اس ورثہ چھوڑا ہے جس نے

صصہ لے لیا”۔ )ترمذ\( نے کام? ح

جدید اور قدیم علوم

جدید اور قدیم علوم

وہ علم جو انسا� اپنے •(، عق? اور محنت سے sensesحواس)

(31: 2)البقرۃ حاص? کرتا ہے ۔

Acquired)علم الاسماء Knowledge)

لی نے وحی کے ذریعے • وہ علم جواللہ تعال(38: 2)البقرۃ انبیاء کو عطافرمایا۔

Revealed)علم الوحی Knowledge)

علم الاسماء کا علم الوحی کے تابع رہنا• لز عم? صحیح طر

;د�م� �م� ا و�ع�ل

ا � %ل م�اء� ك �س� ا ہہا ا�آادم کو سار\ چیزوں “ اهللا نے

کے نام سکھائے ”۔

(31: 2)البقرۃ

% من �ك �ن ی ت � م�ا ی ا\ف�ا ام ااد�ای� ع� �ب اہدJی ف�م� ت ا� اہم� و�ال� � لہف�ال� خ�و�فK ع�ل ای

ن� % ن �ح�ز� اوم� ی : 2 )البقرۃاہ38)

“تو جب بھی تمہارے پاس میر\ آائے تو طرف سے کوئی ہدایت جس نے میر\ ہدایت کی پیرو\

اا� پر نہ تو کوئی خوف ہوگا کی تو اور نہ وہ غم سے دوچار ہوں گے

”۔

لم جدید آا� اور عل قر

ہدور ہے آاج کا دور ایک سائنسی

سائنس کائنات سے متعلق معلومات فراہم کرتی ہے

کائنات اللہ کا فع? ہے )یعنی اللہ کی بنائی ہوئی ہے(

آا� اللہ کا قو� ہے قر

اللہ کے قو� و فع? میں کوئی تضاد ممکن نہیں

لم جدید آا� اور عل قر

Quran is not a book of Science But A Book of SIGNS i.e. Ayaat

آا� سائنس کی کتاب نہیں “ قرآایات کہتے ہیں”۔ بلکہ یہ اللہ کی نشانیوں کی کتاب ہےجسے

ل� علم کا مقصد حصو

ل� علم کا مقصد حصو

ملسو هيلع هللا ىلصرسو� اللہ نے فرمایا:آائی اس “جس شخص کو موت حا� میں کہ وہ علم حاص? کررہا ہو تاکہ اس کے ذریعے اسلام کو زندہ کرے اس کے درمیا� اور

انبیاء کے درمیا� جنت میں ایک درجہ کا فرق ہوگا”۔

)دارمی(

ملسو هيلع هللا ىلصرسو� اللہ نے فرمایا:“اهللا کی قسم تمہارے ذریعے لی آادمی کو اهللا تعال کسی ایک کا ہدایت دے دینا تمہارے لئے سو سرخ اونٹوں سے بھی بہتر

ہے”۔

)بخار\(

ملسو هيلع هللا ىلصرسو� اللہ نے فرمایا:آادمی کو تروتازہ لی اس “اهللا تعالرکھے جو ہم سے کوئی بات سنے پھر اسے اسی طرح

دوسروں تک پہنچا دے جس طرح اس نے سنا”۔

)ترمذ\(

غلط مقصد کے لئے ل� علم کے نقصانات حصو

ل� علم کے نقصانات غلط مقصد کے لئے حصو

دکھاوے کے لئے

فخر کے لئے

ل� دنیا کے لئے حصو

ملسو هيلع هللا ىلصرسو� اللہ نے فرمایا:“دکھاوے کے لئے علم

حاص? کرنے والے علم کو جہنم میں ڈالاجائے گا”۔

)مسلم(

ملسو هيلع هللا ىلصرسو� اللہ نے فرمایا:“جو شخص علم کو طلب کرے تا کہ اس کے ذریعے علماء سے فخر

کرے یا بیوقوفوں سے جھگڑا کرے یا اس کے ذریعے لوگوں کے منہ اپنی لی اس کو طرف متوجہ کرے اهللاتعال

دوزخ میں داخ? کرے گا”۔

)ترمذ\، ابن ماجہ(

ملسو هيلع هللا ىلصرسو� اللہ نے فرمایا:“جو کوئی ایساعلم سیکھے جس سے اهللا کی رضا مند\ تلاش کی

جاتی ہے'مگر وہ ا س لئے حاص? کرتا ہے کہ دنیا کے اسباب کوحاص? کرلے تو قیامت کے د� جنت کی عرف یعنی اس کی بوبھی نہ پائے

گا”۔

)ابوداود(

بدترین عالم کو�؟ملسو هيلع هللا ىلصرسو� اللہ نے فرمایا:

ےقیامت ک دن ا ک هللا ےنزدیک بدترین لوگوں

میں ایسا عالم

وگا جس ن ے)بھی( ہےاپن علم س نفع ے

۔”ہحاصل ن کیا)دارمی(

علم اور ہدایت کا فرق

علم اور ہدایت کا فرق

ہدایت کے بغیر علم گمراہی کاسبب بن جاتا ہے%س “ ےکیا تم ن کبھی ا

ےشخص ک حال پر بھی ےغور کیا جس ن اپنی

ش نفس کو ہخواهللااپنامعبود بنالیا اور ا

%س ےن علم ک باوجود ا ے ے%س ک ےگمرا کردیا اور ا ہر ہدل اور کانوں پر م%%س کی لگادی اور ا

ہآنکھوں پر پرد ڈال دیا؟ ےا ک بعد اب اور کون هللا؟ دایت د %س ے جو ا ہ ے ہےکیا تم لوگ کوئی سبق

یں لیت ؟” ےن ہ(23: 45ثیہ)الجا

�خ�ذ� ت� م�ن ات ء� �ف�ر� ا\ا � �ض�ل و;ى و� ا ـ; ل اہا اہ ہہ ہہ ہہ! و� �م اہالل ع�ل;ی ع ل

م�ع و� �م� ع�ل;ی س� ت ہہخ� و� ج�ع�ل� ع�ل;ی �ب ہہق�لو� p ف�م� �ص�ر غ ش; ا�ب اۃ ہہ p الل �ع�د د م ب � لہی نا� لہ ای اہ

ن� �ر% �ذ�ک �ف�ال� ت ﴿ا ﴾۲۳او(23: 45)الجاثیۃ

ملسو هيلع هللا ىلصا نبی ان “ ے%س شخص ےک سامن ا ے

کا حال بیان کرو م ن اپنی ےجس کو � ہ�

آیات کا علم عطا کیا ہتھا مگر و ان کی

۔پابندی س نکل گیا ےآخر کار شیطان اس اں ہک پیچھ پڑگیا ی ے ے

ےتک ک و بھٹکن ہ ہوالوں میں شامل

۔وگیا” ہ(175: 7)االعراف

�ذ � ال �ا �ب م� ن � �ل% ع�ل یا\و�ات لہ ای�خ� ل س� �ا ف�ا ن ;ت ;ی ; ا ن � ;ت ا�ا اہ ا\

�ع� �ب �ت ا ف�ا � اہم ن ہہ�ان� ط;ن% ف�ک ا\الش�

ن� �غ;و ﴿م ن� ال ﴾۱۷۵ا\(175: 7)الاعراف

لز قیامت پانچ سوا� رو

زندگی کہاں لگائی؟1.

جوانی کہا ں لگائی؟2.

ما� کہاں سے کمایا؟3.

ما� کہاں خرچ کیا؟4.

جو علم حاص? کیا ا س پر 5.کتنا عم? کیا؟)ترمذ\(

طالب علم کے لئے ہدایاتجستجو کا مادہ پیدا کرے•حسن نیت•ابر\ باتوں سے اجتناب•آالات علم کا احترام•علم کے لیے محنت و مشقت •ثابت قدمی و برداشت•

ل� حکیم آا علم کی چوٹی: قر

ل� حکیم آا علم کی چوٹی: قر

ربان “ ایت م ہن ہ س ( ن ا ے)الل ہ

قرآن کی تعلیم %سی ن ےدی ا ہے۔انسان کو پیدا ےکیا اور اس ۔بولنا سکھایا”

(4-1: 55الرحمن)

ح�م;ن% �لر� ﴾ ۱﴿ا;ن� ا �ق%ر� �م� ال ع�ل

ل�ق� ۲﴿ ﴾ خ�ان� س� ﴿اال� ﴾ ۳ا�

�ان� �ی �ب �م� ال ﴿ع�ل ﴾۴اہلمن (4-1: 55)الرح

ک “ )قرآن( ا و ی ےک هللا ہ ہفضل اور اس کی ربانی س ہےم ے ہاس پر توان کو خوشی منانی

%ن سب ، ی ا ی ہچا ے ہتر ہےچیزوں س ب ہ ے

جنہیں لوگ جمع کررہے ۔ ہیں”

(58: 10یونس)

ف�ض�ل الل لہق%ل� ب ذ;ل ک� ف�ب ح�م�ت ر� ہہو�بو� p ا ح% �ف�ر� �ی اہف�ل او

رK مم�ا ا\خ�ن� �ج�م�ع% ﴿ی ﴾۵۸او

(58: 10)یونس

دولت اور علم

دولت اور علم

علمعلم پیغمبروں کو ملتا ہے•علم انسا� کی حفاظت کرتا ہے•لب علم کے دوست بہت ہوتے ہیں• صاحعلم خرچ کرنے سے بڑھتا ہے•صاحب علم سخی ہوتا ہے•علم کو کوئی نہیں چرا سکتا•علم حلم و بردبار\ سکھاتا ہے•علم کی کوئی حد نہیں ہوتی •

دولتدولت قارو� و فرعو� کو ملتی ہے•انسا� کو دولت کی حفاظت کرنا پڑتی •

ہےلب دولت کے دشمن بہت ہوتے ہیں• صاحدولت خرچ کرنے سے کم ہوتی ہے•دولت مند بخی? ہوتا ہے•دولت کو چورچرا سکتا ہے•دولت غرور سکھاتی ہے•دولت کی حد ہوتی ہے•

سے دولت اور علم کے متعلق دریافت کیا گیا کہ علم بہتر ہے یا دولت؟ حضرت علی نے فرمایا، علم بہتر ہے اس لئے کہ حضرت علی

زندہ کو ایرا� نے مرحوم یی فردوس کیا اسلام کروں میں تو دے توفیق خدا کو زندہ

top related