کل کی بات.doc

Post on 21-Dec-2015

235 Views

Category:

Documents

5 Downloads

Preview:

Click to see full reader

TRANSCRIPT

بات یک کل

نقوی جاوید آ�صف سید

اب کرتے کرتے ارظانت خود وہ چکا بن یظفر استاد سے ظفرتھا۔

یںم ہاتھوں جن اور۔۔۔۔۔ یکا لو یوںگاڑ وہ ۔یےچاہ یہون کتاب قلم استاد ہوں۔ کالے یںم کالک یک

کہا ہوئے بھرتے آاہ سرد نے یظفر ینکمک یفچ کا یراجگ کہ جو آاٹھ سات یںنگاہ یک اس تھا۔ ۔یںگئ رہ کر جم پر بچے سالہ

یراجگ یہ پہلے یرد کچھ جسے تھا۔ یالگا پر کام نے مالک کے یبرل چائلڈ یںم بھر ملک ہک گو ہوٹل، یں،دوکان ۔یتھ یجار

کا یزندگ غرض یکٹریاںف یلےٹھ جہاں تھا شعبہ یساا سا کون

کر نہ یمزدور محنت بچے معصوم یلنےکھ یںعمر یک جن تھے رہے

یک جانے اسکول اور کودنے یبھ جب پر یراجگ یکنل یںتھ

آاتا، یےل کے کام بچہ یکوئ فیتکل یبڑ کو یظفر استاد

سرد یںم یہمدرد وہ یکنل یہوت یبھ کر کچھ سوال کے بھرنے آاہتھا۔ سکتا نہ تو

نجانے یںم بچے نئے والے آانے آاج یرد یظفر استاد کہ یتھ بات یاک بچے نے اس رہا۔ یکھتاد اسے تک تعارف کر "بالا" کہہ جسے کو

آاغاز کا لگانے پر کام یا،گ یاکروا پرزوں اور یوںگاڑ معمول حسب

ہاتھ بالا ۔یاک سے یصفائ یک یک یوںگاڑ پکڑے کپڑا یںم

پرزوں گئے نکالے یےل کے مرمت دھونے سے یلت کے یمٹ وک

لگا۔

کہ یاک محسوس نے یظفر استاد یںم مقابلے کے بچوں یگرد بالا فرمانبردار یادہز اور یمحنت ین،ذہ جائے یاد لگا پر کام جس اور ہے

لگا یںم کام اپنے سے یخاموش عادات یاچھ یک اس ہے۔ رہتا یظفر استاد سے وجہ یک

اسے سے یدلچسپ یخصوص

و محبت اور لگا سکھانے کام شہر لگا۔ ےکرن برتاؤ کا شفقت

کو بچوں پر یراجوںگ کے بھر تھا جاتا پکارا کر "چھوٹے" کہہ

لفظ اس کو یظفر استاد یکنل نے اس لہذا یتھ نفرت یدشد سے

یقینی کو بات اس سے یسخت چھوٹا کو یکس کہ تھا رکھا بنا

کر لے نام کا اس بلکہ ۔۔۔۔۔یںنہ وہ بھلا جائے۔ یاک مخاطب

وہ جب کہ تھا سکتا بھول یسےک پر یراجگ دن پہلے یںم عمر اس

یکتن اسے سے لفظ اس تو تھا یاآا۔یتھ یپہنچ یفتکل

۔"یناد تو پانہ کا نمبر آاٹھ ذرا "بالے کے یگاڑ کہ جو یظفر استاد

یگاڑ ہوا یٹال ڈالے یٹس یچےن سے زور تھا۔ رہا کر مرمت یک

کے لگانے آاواز بار ینت دو بولا۔ یہ نہ اور یاآا بالا تو نہ جب باوجود یگاڑ یظفر استاد ملا۔ جواب

باہر ہوا سرکتا سے یچےن کے

اادھر سے نگاہوں یمتلاش نکلا۔ دور یہ کچھ بالا ۔یکھاد اادھر یٹکٹک طرف یک سڑک کھڑا

یکا جہاں تھا رہا یکھد باندھے پر کندھے یںم یونیفارم اسکول بچہ ساتھ کے والد اپنے لٹکائے بستہ کر یکھد منظر یہ تھا۔ رہا جا چلا

سر سے افسوس نے یظفر استاد

کر اٹھا پانہ یہ خود اور جھٹکا یاگ سرک یچےن کے یگاڑ دوبارہ

لگا۔ کرنے کام اور

یںم کام رہا۔۔۔۔۔ گزرتا وقت بالا سے وجہ یک یدلچسپ

یاگ یکھس کام اتنا یںم ینوںمہ نہ یںم بھر سال نے لوگوں جتنا

یک یظفر استاد تھا۔ یکھاس یںم اجرت یک اس پر سفارش

جس تھا یاگ یاد کر اضافہ یبھ یادہز اور تھا خوش بہت وہ پر

کرتا کام سے لگن اور محنت بالکل وہ یںم معاملے اس یکنل یبھ جب کہ تھا یاراخت بے

یںم یونیفارم اسکول بچہ یکوئ

کچھ سب بالا گزرتا۔ سے وہاں اور جاتا کھو یںم یالوںخ کر بھول

رہتا۔ تکتا سمت یاس تک یرد یںم اس یکبھ یظفر استاد

کر مسکرا بس کرتا نہ مداخلتجاتا۔ ہو مصروف یںم کام اپنے

تھے۔ دن کے یگرم سخت کر مل سب یگرکار کے یراجگ

دسترخوان اب تھے۔ کھاتے کھانا کر انتظار کا یظفر استاد بچھائے

ہو فارغ سے کام کہ جو تھے رہےتھا۔ مصروف یںم دھونے ہاتھ کر

نے یظفر استاد ہے؟ کہاں بالا کر پا نہ موجود وہاں کو بالے

پوچھا۔

اسکول یکوئ ضرور اسے استاد یکا گا۔ ہو یاد یدکھائ بچہ کا

کہا۔ سے شرارت نے بچے دوسرے تھا چاہتا کہنا کچھ اور یابھ وہ

یدہسنج کے یظفر استاد کہ ہو خاموش کر یکھد کو چہرے

۔یاگ

تم کو، بالے ہوں یکھتاد یںم استاد یکا کے یراجگ کرو۔ شروع کھانا تو کہا ہوئے اٹھتے نے یگرکار

کا یٹھنےب اسے نے یظفر استاد

کو بالے خود اور یاک اشارہنکلا۔ یکھنےد

لگائے یکٹ سے یگاڑ یکا بالا کو صفحے ہوئے پھٹے کے کتاب

یکھد سے حسرت پکڑے یںم ہاتھ پر یروںتصو یبن پر اس اور تھا رہا

بڑبڑا کچھ ہوئے یرتےپھ یانگل

یدوسر کے سڑک تھا۔ رہا یبھ بچے دو پر یڑھیر یک یقلف پار

لٹکائے سے کندھوں بستے اپنے یںم آاپس اور تھے رہے کھا یاںقلف تھے۔ رہے کر یںبات کر ہنس ہنس کہ یہوئ نہ یہ خبر کو بالے یبقر بالکل کے اس یظفر استاد پڑھنے ہے۔ رہا یکھد اسے کھڑا

یک بالے یںم خواہش یک سے آانسوؤں کے جذبات یںآانکھ۔یںتھ یچک بھر

گیا آا یاد بچپن اپنا کو یظفر استاد کے آانکھوں یک اس یماض اور

یسےج گیا آا سے طرح اس سامنے یراجگ وہ ہو۔ بات یک یہ کل

پہلے سے وقت یےل کے کام پر صبح کہ تھا نکلتا یےل اس محض

یٹگ کے اسکول یکا یرےسو کے اسکول کر ہو کھڑا یںم

یاسمبل یوال ہونے یںم احاطے جب ورا سکے یکھد منظر کا

یک کورس کر مل بچے سب

بے یبھ وہ تو پڑھتے دعا صورتجاتا۔ ہو یکشر یںم دعا یاراخت

بن دعا ہے یآات پہ لب یریم تمنا کے

یک شمع یزندگ یریم یاخدا ہو صورت

بوڑھے کے اسکول یبھ آاج وہ جو تھا مند احسان کا یدارچوک

کھلا یٹگ اسکول یےل کے اس یک بچوں یبھ وہ تاکہ تھا رکھتا سکے۔ ہو یکشر یںم دعا

اپنے اپنے بچے بعد کے یاسمبل جاتے بڑھ طرف یک روم کلاس

یراجگ ساتھ کے یدام اس ظفر اور

سکتا ہو کہ پرتا چل طرف یک اسے سورج لاوا ہونے طلوع کل ہے کر شامل یںم بچوں ان یبھ

کے اس غربت یکنل ۔ دے۔۔۔ ہونے یرتعب شرمندہ کو خوابوں

یہوئ حائل یسیا یںم راہ یک بن یظفر استاد سے فرظ وہ کہ۔یاگ

بن دعا ہے یآات پہ لب یریم تمنا کے

بن دعا ہے یآات پہ لب یریم تمنا کے

بن دعا ہے یآات پہ لب یریم تمنا کے

یرتح بچے اور یگرکار کے گیراج کہ تھے رہے یکھد رظمن یہ سے

یہاماف و یادن جو یظفر استاد یہی پر طور یلاشعور خبر بے سے

تھا۔ رہا جا دہرائے بار بار جملہ

بن دعا ہے یآات پہ لب یریم تمنا کے

خود لمحے چند جو یبھ بالا تھا۔ دوچار سے یفیتک یاس

یرتح طرف یک یظفر استاد اچانک پھر تھا۔ رہا یکھد سے

کہ ہوا احساس کو یظفر استاد کے اس عملہ سارا کا یراجگ نے اس تو ہے چکا ہو جمع یبقر

آانکھوں سے ینوںآاست یک یضقم کوشش یک کرنے خشک کو یاراخت بے سے آانسوؤں جو یک۔یتھ یچک بھر

یرتح بالا اقبال۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔اقبال طرف یک یظفر استاد سے

اس یکبھ تو اسے لگا۔ یکھنےد

"اقبال" کہہ یبھ نے باپ ماں کے آاج اور تھا یاک نہ مخاطب کر

کر کہہ اقبال اسے یفرظ استادتھا۔ رہا پکار

ہو۔۔۔ اقبال تم سے آاج یٹا،ب ہاں کو اقبال اس یںم ۔۔یںنہ بالا ۔۔ گا۔ دوں بننے یںنہ گز ہر بالا

بچے دو کے یظفر استاد جہاں یکا وہاں یںہ سکتے پڑھ اسکول

جاؤ اسکول سے کل تم یسہ اور خرچ کا یپڑھائ یتمہار اور گے

بالا ۔۔۔ گا۔۔۔ کروں برداشت یںم یک چہرے کے یظفر استاد وہ یسےج تھا رہا یکھد طرفہو۔ رہا یکھد خواب یکوئ

٭٭٭

مقدس: ٹائپنگ

اعجاز اسلم۔ فہیم: یڈنگر پروفعبید

عبید تشکیل: اعجاز کی بک ای

top related