mizan-ul-haqq — part 1 - muhammad, islam &...

154
ن می ا ض مِ ت س ر ہ ف : ح : S W W ِ مْ سِ بِ f اِ نَ مْ حَ f ر ل اِ م يِ حَ f ر ل اTHE MIZANU'L HAQQ (BALANCE OF TRUTH) By C. G. Pfander, D. D . INDO-ASIATIC PUBLISHERS B-57. Amar Colony New Delhi 24 (India) ق ح ل ا ان ر می ہ ف ن ص م

Upload: hacong

Post on 28-May-2018

265 views

Category:

Documents


9 download

TRANSCRIPT

Page 1: Mizan-ul-Haqq — Part 1 - Muhammad, Islam & …muhammadanism.org/Urdu/book/pfander/documents/mizan-ul... · Web view... سے اپنی صداقت کو قائم کریں اورجو

مضامین فہرستصفحہ مضمون

۳۸تا ۳دیباچہ

پہلا حصہ اس بات کے ثبوت میں کہ انجیل اور عہد عتیق کیکتابیں کلام الله ہیں اور محرف ومنسوخ نہیں ہیں

۳۹

پہلا بابآان کی شہادت بائبل کے حق میں قر

۳۹

دوسرا باب عہد عتیق وجدید ہرگز منسوخ نہیں ہوئے اوراپنے واقعات

اخلاق میں کبھی منسوخ نہیں وتعلیمات واصولہوسکتے

۵۹

تیسرا بابآاج کل مروج ہیں وہی ہیں جدید جو عتیق اور عہد عہدیL کے پاس جو حضرت محمد کے زمانہ میں یہود ونصار

آان شہادت دیتا ہے موجود تھے اورجن پر قر

۸۷

چوتھا بابتتب مقدسہ عتیق وجدید کی ک اس امر کا بیان کہ عہد میں حضرت محمد کے ایام سے پیشتر یا ان کے بعد

۱۱۹

م� س� م� م� ل� م� ال ـ س�م ـل� م� ال م�ي ـل� ال

THE MIZANU'L HAQQ(BALANCE OF TRUTH)

By C. G. Pfander, D. D.INDO-ASIATIC PUBLISHERS

B-57. Amar Colony New Delhi 24 (India)

میزان الحق مصنفہ

L۔ ڈLسی ۔ جی۔ فینڈر ۔ ڈ1832

www..muhammadanism.org

Page 2: Mizan-ul-Haqq — Part 1 - Muhammad, Islam & …muhammadanism.org/Urdu/book/pfander/documents/mizan-ul... · Web view... سے اپنی صداقت کو قائم کریں اورجو

کسی طرح کی تحریف وتخریب نہیں ہوئی

دوسرا حصہتتب مقدسہ کی خاص تعلیمات کو پیش کرنا جس سے ک اور جیسا تمہید میں بیان ہوچکا ہے یہ دکھانا مقصود ہے کہ ان کی تعلیمات سچے الہام کے معیار کے بالکل

موافق ومطابق ہیں

۱۵۲

پہلا بابمضامین مندرجہ بائبل کا مختصر بیان

۱۵۲

دوسرا بابیی کی صفات جیسی کہ بائبل میں ان کی تعلیم الله تعال

دL گئی

۱۶۹

تیسرا باب انسان کی قدیم حالت اوراس کا موجودہ تباہ حالاوراسے گناہ وابدL ہلاکت سے نجات کی ضرورت

۱۷۳

چوتھا بابآادم کی وہ طریق جس سے سیدنا مسیح نے تمام بنی

۱۹۴

نجات کے کام کو پورا کیاپانچواں باب

ی و غیر منقسم تثلیث یی میں الہی بارL تعال د ذات توحیکی تعلیم

۲۲۶

چھٹا بابسچے مسیحی کی زندگی اوراس کا چال چلن

۲۴۶

ساتواں بابیی تسلیم عتیق وجدید کو حقیقی اور سچا الہام الہ عہد

کرنے کے لئے خاص دلائل کا خلاصہ

۲۶۱

آاٹھواں باب پہلی چند صدیوں میں مسیحی دین کی ترقی کس طرح

سے ہوئی

۲۷۷

تیسرا حصہیL کی منصفانہ یی ہونے کے دعو آاخرL الہام الہ اسلام کے

تحقیقپہلا باب

۲۸۹

Page 3: Mizan-ul-Haqq — Part 1 - Muhammad, Islam & …muhammadanism.org/Urdu/book/pfander/documents/mizan-ul... · Web view... سے اپنی صداقت کو قائم کریں اورجو

اس تحقیق کے سبب ووسعت کا بیاندوسرا باب

کیا بائبل میں حضرت محمد کے حق میں پیشینگوئیاںمندر ج ہیں ؟

۲۹۷

تیسرا بابآان کی زبان اور طرز بیان معجزانہ اور اس امر کا کیا قر

آان کلام الله ہے؟ ثبوت ہیں کہ قر

۳۳۴

چوتھا بابآان کی تحقیق وتدقیق اس فیصلہ کی مندرجہ قر تعلیماتآان کا الہامی ہونا ثابت ہوتا ہے غرض سے کہ ان سے قر

یا نہیں

۳۵۴

پانچواں باب جو معجزات حضرت محمد سے منسوب کئے جاتےہیں

آانحضرت ان کی اس غرض سے تحقیق کہ ان سے یL نبوت ورسالت کی کہاں تک تائید ہوئی ہے کے دعو

۴۰۸

چھٹا باب حضرت محمد کے چال چلن کی بعض باتیں جو

۴۳۷

آان میں مذکور اورمسلمان مورخین ومفسرین کی قر تصانیف میں مشروح ہیں ان کی تحقیق تاکہ معلوم ہو L نبوت ورسالت کی آانحضرت کے دعوا کہ ان سے

کہاں تک تائید ہوئی ہے ۔ساتواں باب

اس طریقہ کی تحقیق جس سے اسلام پہلے پہل عرباوراس کے گردونواح کے ممالک میں پھیلا

۴۶۸

آاٹھواں بابخاتمہ

۴۹۲

Page 4: Mizan-ul-Haqq — Part 1 - Muhammad, Islam & …muhammadanism.org/Urdu/book/pfander/documents/mizan-ul... · Web view... سے اپنی صداقت کو قائم کریں اورجو

L غyyور ہے کہ ہمyارL اپyنی ہسyتی وشخصyیت اور طبعیت سyے اب جا بڑھ کر بھلا کون سی چیز ہے جس سےہمارL عقyyل کyyو قyyربت حاصyyل ہے؟ اسyyیآادم کے لyyئے یہ نصyyیحت لکھی کہ لئے قدیم زمانہ ایک یونانی دانا نے تمام بyyنی یونان نے ان الفاظ کو اس قدر پسند کیا کہ اپنے بyyڑے بyyڑے " اپنے تیئں جان اہل معبودوں میں سے ایک ایک کے مندر کے ستون پر لکھ دیا ۔ پھر بعyyد میں ایyyک رومی شاعر نے ان الفاظ کی یہاں تyyک قyyدر کی کہ ان کyyو الہyyامی کے نyyام سyyے نامزد کیا۔ پھر اور بھی بعد کے زمyyانہ کی پyyراز حکمت عyyربی امثyyال میں حضyyرت علی ابن ابی طالب نے یہی نصyyیحت زيyyادہ عمyyدہ اور شسyyتہ الفyyاظ میں یyyوںآاپ کyو پہچانyا اس نے فرمائی ہے کہ من نفسہ فقد عرف ربہ یعنی جس نے اپنے آادمی بھی خواہ کسی دین سے واسyyطہ رکھتyyا ہyyو اس اپنے رب کو پہچانا ۔ کوئی سے انکار نہیں کریگا کہ اس نصیحت میں سچائی ہے اور یہ ضرب المثyyل حyyقتپر ہے۔ بے شyyک ہمyyارا اپنyyا ذاتی عرفyyان وہ کنجی ہے جس کے وسyyیلہ ودانش سyyے آادمی یی کے دروازہ کوکھولنے کی امید کرسyyکتے ہیں۔ اگyyر کyyوئی سے ہم عرفان الہآارزوؤں پر تyوجہ نہ کyرے اوراپyنے دل کی خواہشyوں پyر نہ سyوچے تyو اپنی روح کی یی ایسا شخص جو کہ اپنے ہی اندرونی حالات سے نyyاواقف ہے کیyyونکہ عرفyyان الہیی کا دروازہ بالکل بند ہے الہ آادمی کے لئے عرفان کو حاصل کرسکتا ہے؟ ایسے اور جب تک وہ اپنی روحانی حالت پر غyyور نہ کyyرے اور روح کے نہyyایت گہyyرے

تقاضyyوں پyyر نہ سyyوچے بنyyد ہی رہیگyyا۔ انسyyان اس امyyر کyyا محتyyاج ہے کہ خyyدا کyyو عقل وروح خدا کی صورت پyyر پیyyدا جانے اوراس کا سبب یہ ہے کہ انسان بلحاظ کیyyyا گیyyyا تھyyyا۔ چنyyyانچہ مثنyyyوL شyyyریف میں مرقyyyوم ہے۔ " ماعیyyyال حضyyyرت ایم وشیرخوار" یعنی ہم خدا کا خاندان اور شیر خوار بچے ہیں۔ پھر لکھاہےکہ الخلyyقعیال الله فاحب الخلق الی الله من احسن عیالہ یعنی لوگ خدا کا خانyyدان ہیں۔ پس خyyدا لوگyyوں میں سyyب سyyے زیyyادہ اس کyyو دوسyyت رکھتyyاہے جس نے اس کے

خاندان سے نیک سلوک کیاہو۔ اگرچہ یہ سچ ہے کہ گناہ اور شیطانی وساوس نے انسyyان کyyو خyyدا سyyے برگشتہ اوربہت دورکردیاہے اور اس کے سکہ وجyyود سyyے اس کے بنyyانے والے مالyyک وخداوند کے نام ونشان کyو بہت کچھ مٹادیyاہے تyو بھی انسyان کی ذات میں اس کے خyyالق کی مشyyابہت تاحyyال بyyاقی ہے اور اس کyyو جسyyمانی اشyyیا سyyےآادم بہشyyت سyyے نکyyال ناخوش کرنے کے لئے کyyافی ہے۔ کہyyتے ہیں کہ حضyyرت دئے گئے تو سالہسال تyyک روتے رہے کیyyونکہ خyyدا سyyے دور ہوجyyانے کے سyyببآادم کی نسyyل آاوازوں کو نہیں سyyن سyyکتے تھے۔ حضyyرت سے فرشتوں کی شیرین آاتی ہے ۔ اسی سبب سے بyyنی کی حالت پر یہ بات اوربھی صفائی سے صادق آادم کی زنyyدگی اور دلی حyyالت میں بے چیyyنی وبیقyyرار L بھyyرL ہے کیyyونکہ قyyدیم دانا کافرمان سچ ہے کہ " اے خدا تونے ہم کو اپنے لyئے بنایyا ہے اورہمyارا دل بے

آارام نہ پائے ۔" آارام ہے جب تک تجھ میں آان بگزین کہ جملہ انبیاء یافتنداز عشق اوکاردکیاعشق

Page 5: Mizan-ul-Haqq — Part 1 - Muhammad, Islam & …muhammadanism.org/Urdu/book/pfander/documents/mizan-ul... · Web view... سے اپنی صداقت کو قائم کریں اورجو

واحyyد کyyو نہیں جانyyا وہ باطyyل مyyذاہب اور Lداyyک خyyوں نے اب تyyجنہ آارام تلاش کyyرتے ہیں۔ وہ اس مانyyدہ مسyyافر دینوL عیش وعشرت میں بے فائدہ دلی کی ماننyyد ہیں جyyو چھلاوے کی پyyیروL کرتyyا ہے یہyyاں تyyک کہ مایوسyyی کی سyyرد دلyyدل میں غyyرق ہوجاتyyا ہے یyyا اس پیاسyyے رہyyرو کی ماننyyد ہے جسyyے سyyراب غyyیرآاخyyر آاب اور خوبصyyورت نظyyارے دکھلاتyyاہے یہyyاں تyyک کہ Lادyyمہ ہyyحقیقی چش کارریگستان میں مyرنے کے لyئے لیٹ جاتyا ہے اورا سyکی روح کی پیyاس بجھyانے حیات کyا ایyک قطyرہ بھی نہیں ملتyا ۔ کسyی نے سyچ کہyyا ہے کہ آاب کو اسے ءء یزخyyز نھyyا الشyyیطان للانسyyان الی المہyyات ۔ آان مyyا yyبہ الظمyyکالھا سراب ببعقة یجس یعنی یہ دنیا سراب صحرا کی مانند ہے جس کو پیاسyا پyانی تصyر کرتyاہے۔ شyیطان

آاراستہ کرتاہے۔ اس کو انسان کے لئے موت تک لیکن خداونyد کyریم یہ نہیں چاہتyyا کہ انسyان زنyدگی کے اس لyyق ودوق جنگyyل میں گمyyراہ ہوجyyائے بلکہ وہ چاہتyyاہے کہ انسyyان ہyyدایت وراہ پyyاکر اپyyنے گھyyر پہنچے کیونکہ اس نے ہم کو اسی غرض سyyے دنیyyا میں بھیجyyا ہے کہ ہم اس کyyوءا yyرع بابyyدہ ومن قyyد وجyyءا وجدوج ڈھونڈیں اورپائیں۔ چنyyانچہ مرقyyوم ہے من طلب شyyی ولج ولج یعنی جو کوئی کسی شyے کyو ڈھونyyڈتا اورکوشyyش کرتyاہے پاتyا ہے اور جyyو

کوئی استقلال کے ساتھ دراوزہ کھٹکھٹاتا ہے داخل ہوتا ہے۔عاقبت جو یند دیا بند وبودسایہ حق برسربندہ بود

آاسyyان نہیں ہے عقل والہام ہردوہمیں اس حقیقت کا یقین دلاتے ہیں۔ یہ کام کچھ اورجب تyyک انسyyان خyyدا کی پyyاک مرضyyی کyyو دل وجyyان سyyے دریyyافت کyyرنے اور

ہمیشہ تک عمل میں لانے کا پyورے طyyور سyyے مشyتاق نہ ہyyو اس کی کوشyش میں کامیابی کی امید نہیں ہوسکتی۔ لیکن اگر انسان ان شرائط کو پورا کرے تو خدا حق کی طرف اس کارہنما ہوگا کیونکہ کہتے ہیں " بالاعyyادة افyyادة کافضل عرفان بتکر رجرار لجبل یعنی دہرانے سے فائدہ ہوتاہے اورتکرار کے وسyیلہ سyے پہyyاڑ اکھyyڑ جاتا ہے "۔ بایں ہمہ حق جyyو کyyو چyyاہیے کہ مشyکلات کyyا سyyامنا کyyرنے سyyے نہ ڈرے اور اذیتوں سے پیچھے نہ ہٹے کیونکہ بدکاروں کو نیکوکاروں سyyے نفyyرت ہے اورسب سے نیک لوگوں نے اذیتوں کی برداشت کی ہے ۔ چنانچہ یوں مرقyyوم ہے ۔ ل فلا مثل یعنی بلا سب سے پہلے البلاء موکل بالا انبیاء ثمہ بالاولیا ءوثمہ بالامث تقلیyyد لوگyyوں پyر ۔چنyyانچہ ایyک آاتی ہے پھyyر اولیyyا اورپھyyر بyڑے بyڑے قابyل انبیاء پر

شاعر بھی کہتاہے ملا بیشتر ش مید ہندہر کہ درین بزم مقرب تراست جام

آاتش شyyاہ بہنyyا اسyyت آاگ میں دسترخوان بچھایyyا ہے ۔" کہ انyyدر کیونکہ بادشاہ نے خوان"۔

فتح سyے پیشyتر صyyلہ کی امیyyد نہیں رکھتyyا لیکن کوئی سپاہی حصyول اوراس لئے شyب وروز نہyایت مyردL ومyردانگی سyے لyڑائی میں مشyغول رہتyا ہے اورآارام نہیں لیتا۔ چنانچہ عyyربی شyyاعر نے خyyوب کہyyا جب تک فتح حاصل نہ ہو ہرگز

ہے:یی سھر اللیالیبقدر الکد تکتسب المعالی ومن طلب العل

آالی یی بالسیادة والنوالیغوص الجرمن طلب الاو ویحظ

Page 6: Mizan-ul-Haqq — Part 1 - Muhammad, Islam & …muhammadanism.org/Urdu/book/pfander/documents/mizan-ul... · Web view... سے اپنی صداقت کو قائم کریں اورجو

دد یی من غیر ک اضاع العمر فی طلب المحالومن طلب العل یعنی محنت کے اندازہ کے موافق بلندL دL جاتی ہے۔ اورجو کوئی بلندL چاہتا ہے راتوں جاگتا ہے جو موتی چاہتا ہے سمندر میں غوطہ لگاتا ہے اور بyyزرگی ودولت محال میں عمyyر حاصل کرتاہے اورجو کوئی بغیر محنت کے بلندL چاہتاہے تلاش

ضائع کرتا ہے۔آادمی اپنی طبیعت پر غور کرے اوراپyyنی دلی خواہشyyوں پyyر سyyوچے تyyو اگرءا معلyوم ہوجائیگyا کہ اس میں اپyنے لyئے خوشyی وخyرمی حاصyل کyرنے کی اسے فورLاوyyو اس دنیyyی کyyوگ اس خوشyyدیش لyyوتہ انyyنہایت زبردست خواہش موجودہے۔ک فyyانی کی چyyیزوں میں تلاش کyyرتے ہیں اور اس حقیقت کyyو بھyyول جyyاتے ہیں کہ کوئی فانی اور محض جسمانی خوشی جو کہ چنyد روزہ اور گذشyyتنی ہے ۔ ہyyر گyز ہرگز غیر فانی روح کی تسyyکین کyyا بyyاعث نہیں ہوسyکتی کہyyتے ہیں کہ گذشyyتہ زمyyانہ میں ایyyک بادشyyاہ تھyyا جس کی دولت وعشyyرت لامحyyدود معلyyوم ہyyوتی تھی۔آادمی نے یہ حyالت دیکھ کyyر رشyyک کیyyا اوربادشyyاہ سyyے کہyyاکہ اے ایک غyyریب بادشاہ تیرL خوشی اس دنیا میں بھی کامل ہے ۔لیکن بادشyyاہ نے اسyyے شyyاہانہآاگے رکھا اوراسyے اوپyر کی طyرف نعمت کادستر خوان اس کے لباس پہنا کر ایوانآاویyyزان نظر کرنے کو کہا ۔ اس غریب نے اپنے سرپرایک برہنہ تیغ ایyyک بyyال سyyے دیکھی اور وہ ایسyyyا دہشyyyت زدہ ہوگیyyyاکہ نہ تyyyو کچھ کھyyyاپی ہی سyyyکا اور نہ ان نعمتوں سے کچھ حظ اٹھا سکا جن سے وہ محصور تھا۔ہم سبھوں کا یہی حالآاویyزاں ہے۔ ہے ۔ ہyyر ایyک انسyان کے سyر پyر عزرائیyل یعyنی ملyک المyوت کی تلyوار

انسان اس دنیا میں حقیقی خوشی وخرمی اور راحت کیونکر حاصل کرسyyکتا ہے جب کہ خدا کے حکم سے کسی وقت ملک الموت اسے یyyوں کہہ سyyکتاہے کہآاج رات کوتyyیرL جyyا ن تجھ سyyے لے لیجyyائیگی "۔حضyyرت علی ابن "اے نادان

ابی طالب نے خوب کہا ہے :لیس للد نیا ثبوتانما الدنیا فناء

دت نسجتہ العنکبوتوانما الدنیا کیبایھا العاقل قوتلقد یکفید فیھا

د کل من فیھا یموتولعمرL عن قریبءا یہ دنیyyا فنyا ہے اوردنیyا کے لyئے ثبyات نہیں اور دنیyا اس گھyyر yیعنی یقین آادمی اس میں تyyyیرے لyyyئے کی ماننyyyد ہے جyyyو مکyyyڑL نے بنایyyyا ہے۔ اے عقلمنyyyد خyyوراک ہی کyyافی ہے ۔ مجھے اپyyنی حیyyات کی قسyyم ہے ہرایyyک جyyواس میں ہے

مریگا۔یی حیوانyyyyات میں سyyyyے نہیں ہے بلکہ علاوہ بyyyyریں چyyyyونکہ انسyyyyان ادن محسوسyyہ سyyے Lیاyyز اشyyز ہرگyyل ودراک ہے وہ ہرگyyاحب عقyyاحب روح اور صyyص حقیقی راحت حاصyyل نہیں کرسyyکتا ۔ اگyyر بفyyرض محyyال یہ جسyyمانی وشyyہوانی خوشyyیاں دائمی بھی ہyyوتیں تyyوپھر بھی ان سyyے انسyyان کی زنyyدگی کے روحyyانییی خوشyyیوں یی پہلو کی ہر گز ہرگز تسکین نہ ہوتی۔ جو لوگ دنیا میں ان ادن اوراعلآاخر کyyار میں مشغول ہوتے ہیں اوران کو حسب خواہش حاصل کرتے ہیں وہ بھی آاجاتے ہیں ۔ اگرچہ بعض اوقyyات ان کے ایسyyے غلام بھی بن جyyاتے ان سے تنگ

Page 7: Mizan-ul-Haqq — Part 1 - Muhammad, Islam & …muhammadanism.org/Urdu/book/pfander/documents/mizan-ul... · Web view... سے اپنی صداقت کو قائم کریں اورجو

آازادہونyyا ان کے لyyئے محyال ہوجاتyاہے ۔ اگyر یہ ہیں کہ ان کی زنجyyیروں کyو تyوڑ کyر سچ ہے کہ اس چندروزہ زنyyدگی میں ان شyyہوتوں کی غلامی انسyyان کی برداشyyت انسyyانی بہشyyت میں سے باہر ہوجاتی ہے تو اس بات کا یقین کرنا غیر فyyانی روحآالابyyاد تyyک ان سyyے مسyyرور ہyyوگی بالکyyل نyyا ممکن ہے۔ لyyوگ جس قyyدر ان ابyyد یی کی جسمانی شہوات میں مصروف ہyyوتے ہیں اسyyی قyyدر ذلیyyل اورخyyداL تعyyال اقدس وپاک ذات سے جسے ہرطرح کی ناپاکی وخباثت سے نفyyرت ہے دور ہyyوتےآاپ کyyو شyyہوت ونفس پرسyyتی کے حyyوالہ چلے جاتےجyyاتے ہیں۔جب لyyوگ اپyyنے آاخر کار ان کو اپنے ذاتی تجyyربہ سyے یہ حقیقت معلyوم ہوجyاتی ہے کردیتے ہیں تو کہ دلی راحت واطمینyyان اور خyyرمی وشyyادمانی حاصyyل کyyرنے کی جگہ انہyyوں نے اپنی بے چینی اور بے قرارL کyyو بڑھادیyyا اور اپyyنی روح وضyyمیر پyyر ایسyyے داغ اورآاپ کyو آانسyوؤں سyے بھی دھyل نہیں سyکتے اوراپyنے دھبے لگyادئیے جyو تyوبہ کے ایسے دکھ میں ڈال دیا جو ہمیشہ ان کو لyyرزاں وترسyyاں رکھتyyا اورخyyدا کے عyyذاب

عظیم کی صورت دکھاتاہے ۔ چنانچہ حافظ نے خوب کہاہے ۔ د منزل جانان چہ جاL عیش چون ہردوم جرس فریاد میداردکہ بربند یدمرا

محلمہا L عادل کyا غضyyب جyو گنyاہ کے خلاف بھڑکتyاہے اس کے خیyyال خدا سyyے لyyوگ مyyایوس ہوجyyاتےہیں کیyyونکہ وہ جyyانتے ہیں کہ "ہمہ جyyادوش بyyدوش انyyد مکافات وعمل"ان کا ضyمیر خyyودان کyو قائyل کرتyyاہے اورمجyyرم ٹھہراتyyا ہے اگyyرچہ شyyیطان ان کyyو یہ کہکyyر فyyریب دیتyyا ہے کہ خyyدا سyyزا نہیں دیگyyا۔ جسyyمانی اور

روحانی دکھ درد اور رنج وغم سے ان کو اس بات کyyا کyyافی ثبyyوت مyyل چکyyا ہے کہ گنyyاہ اپyنی سyyزا اپyنے سyاتھ لاتyاہے ۔ حضyرت علی نے کہyyا ہے حلاوت دنیyاکدہ یعyyنی تyyیرL اس دنیyyا کی حلاوت میں زہyyرملاہے۔ مسمہ فلاتا کل الشھد الابسyyتم

پس توشہد کو زہرے کے ساتھ کھاتا ہے۔ بعض لوگ خیال کرتے ہیں کہ ان کی خوشyی اور شyادمانی کyyا دارومyدار دینوL دولت کے حصول پر ہے۔ وہ کyثرت سyے مyال جمyع کyرتے ہیں ۔ جس قyyدر زیادہ جمع کرتے ہیں اسی قدر زیادہ ان کی حرص بڑھyyتی جyاتی ہے اورکسyی چyyیزآاپکyyڑتی ہے اورانکے تمyyام آاخyyر کyyار مyyوت ان کyyو سyyے ان کی تسyyکین نہیں ہyyوتی۔ انyyدوختہ کyyو ان سyyے چھین لیyyتی ہے۔ یہyyاں تyyک کہ جyyو انی کے دنyyوں میں بھی زنyدگی کyا کچھ ٹھکانyا نہیں یقین بyات فقyط مyوت ہی ہے۔ یریyد الفyyتی الایمyوتآادمی چاہتyyا ہےکہ اس کyyا دوسyyت نہ خلیلہ ولیس الی ان لایموت سبیل یعنی جوان

مرے اورنہ مرنے کی کوئی راہ نہیں ہے۔آائندہ کی امید سے خyyالی ہyyوکر ننگے اپنے تمام خزانوں کو چھوڑ کر اور جyyاودانی کی طyyرف سyyے روانہ ہyyوتے ہیں۔ اور مyyایوس اس سyyراL فyyانی سyyے عyyالم جنہyyوں نے دولت پyyر بھروسyyہ کیyyا ان کے کyyانوں میں مyyرتے وقت اس قسyyم کیآاہ آانے والی مصyyیبتوں سyyے آاتی ہیں"اے دولتمندو اب تم جاؤ اوراپنے اوپyyر صدائیں ونالہ کرو۔ تمہارL دولت ناپاک ہے اورتمہارL پوشاک کرم خyyورد ہ ہے تمہyyارے سونے چاندL کو زنگ لگ گیا ہے اور یہ زنگ تمہارے خلاف شہادت کا کyyامآاخyyرL دنyyوں میں مyyال جمyyع آاگ کی طyyرح کھاجائیگyyا۔ تم نے دیگyyا اور تم کyyو

Page 8: Mizan-ul-Haqq — Part 1 - Muhammad, Islam & …muhammadanism.org/Urdu/book/pfander/documents/mizan-ul... · Web view... سے اپنی صداقت کو قائم کریں اورجو

کیا ۔ دیکھو جن مyزدوروں نے تمہyارے کھیت کyاٹے تم نے دغyا سyے ان کyا حyق چھین لیا اورتمہارے کھیت کyyاٹنے والyyوں کyا چلانyا سyyبت کے خداونyyد کے کyyان تک پہنچyyا ہے۔ تم نے زمین پyyر بہت عیش وعشyyرت سyyے زنyyدگی بسyر کی ہےآاسودہ اوراپنی خوشی حاصل کرچکے ہو۔ تم نے قتل کے روز اپنے دلوں کو خوب

کیاہے ۔ دولت کا حصول ہمیشyyہ بے رحمی ودغابyyازL اور ظلم ہی سyyے نہیں ہوتyyاآاسyyودہ نہیں ہyyوتی اورخyyواہ کیسyyے ہی اچھے وسyyائل لیکن انسان کی روح اس سyyے سے دولت حاصل کی جائے مرتے وقت کوئی اسے نہیں لے جاسکتا ۔ موت ہم L عالم کی حقیقی صورت دکھلاتی ہے اورہم ان اشیاکی بے حقیقی کو کو اشیا دیکھyyتے اورسyمجھتے ہیں جن کی لyوگ نہyyایت سyرگرمی سyے جسyتجو کyرتے ہیں

چنانچہ مثنوL شریف کا یہ شعر خوب مشہور ہے پیش دشمن وبردوست دوستمرگ ہریک اL پسر نگ اوست

پھر یوں بھی مرقوم ہے : کہ تیر لعنت جاوید رانشانہکہ کردور ہمہ عالم کمان ظلم بزہ

نشد؟ پھر بعض لوگ ایسyyے بھی ہیں جوانسyyانی علم کے حصyyول سyyے حقیقی سعادت وخوشحالی کی امید رکھتے ہیں ۔ وہ اس امرپyyر کyyافی غyyور نہیں کyyرتے کہ عالم کےبارہ میں جو کچھ سیکھاہے چونکہ اس کی بنیاد فyyانی Lانسان نے اشیا

اشyyیاپر ہے لہyyذا وہ بھی فنyyا ہوجائيگyyا۔ انسyyان کی روح غyyیر فyyانی ہے اور فyyانی علمسے ہرگز ہرگز اس کی دائمی تسکین نہیں ہوسکتی کیونکہ شاعر کہتا ہے :

جز شکستہ می نگیر وفضل شاہفہم وخاطر تیز کروں نیست راہ اسyyی لyyئے یyyوں مرقyyوم ہے کہ " اگyyر انسyyان خیyyال کرتyyا ہے کہ وہ کچھ جانتyyا ہے توجیسyyا کہ اسyyے جاننyyا چyyاہیے نہیں جانتyyا لیکن اگyyر کyyوئی خyyدا سyyے

محبت رکھتاہے تواسے جانتا ہے "۔ بعض یوں بھی سوچتے ہیں کہ دنیوL عyyزت اور جyyاہ وجلال سyyے ان کyyوآارام کی سyyعادت وراحت نصyyیب ہyyوگی اور بعض اور طyyرح طyyرح کے وسyyیلوں سyyے آارام اور دلی اطمینyyان کی تلاش میں آادم راحت و تلاش کyyرتے ہیں لیکن تمyyام بyyنی متفق ہیں مگر جن طریقو ں کا ہم ذکyر کyرچکے ہیں اورایسyے ہی اور طریقyyوں سyyے مقصود کونہیں پہنچ سکتا۔ یہ بھلا کب ممکن ہوسyyکتا ہے کہ کبھی کوئی منزل انسyyانی غyyیر فyyانی روح اس جہyyان فyyانی کی فyyانی لyyذات وشyyتہیات سyyے تسyyکین

حاصل کرے؟ چنانچہ شیخ سعدL نے فرمایا ہے :آافرین بندوبسجہان اL برادرنما مکبس دل اندرجہان

کہ بسیار کس چونتوپروردوکشتمکن تکیہ برملک دنیا وپشت فقط اسی سے جyو غyyیر فyyانی اوربyاقی ہے انسyyان کی غyyیر فyyانی روح کی حی القیوم کے عرفyان میں اوراپyنی مرضyyی کyو اس Lتسکین ہوسکتی ہے لہذا خدا آارام ودلی اطمینyyان حاصyyل کرسyyکتے ہیں۔ کی پاک مرضی کے تابع کرنے ہی میں پس ہر ایyyک جyyو اس ازلی وابyyدL دولت کyyو حاصyyل کرنyyا چاہتyyاہے )جس کے بغyyیر

Page 9: Mizan-ul-Haqq — Part 1 - Muhammad, Islam & …muhammadanism.org/Urdu/book/pfander/documents/mizan-ul... · Web view... سے اپنی صداقت کو قائم کریں اورجو

قارون باوجود اپنے بیحدزرومال کے تہید ست تھا( اور جوکوئی اس لازوال سyyعادتآارزومند ہے اسے لازم ہے کہ سب سے پہلے اس ازلی وابدL نیyyک کے حصول کا یی کو تلاش کyyرے اوراپyyنے خyyالق ومالyyک کی L تعال بختی کے سرچشمہ یعنی خدایی وافضل راحت اور دنیا وعاقبت کی ملاقات سے محفوظ ہوکیونکہ سب سے اعل نیک بختی اس لازوال کے وصال پر موقوف ہے جس کے ہم جویان اور خادم ہیں۔

اسکے وصال سے بڑھ کر کوئی نیک بختی وخوشحالی متصور نہیں ہوسکتی۔ عزوجل اور Lآادم کو خلق کرنے کی علت غائی یہ ہے کہ وہ خدا بنی رحیم ورحمyyان کyyو جyyانیں اوراس کی خوشyyنودL حاصyyل کyyریں۔ نہ یہ کہ فنyyا پyyذیر مواشی کی مانند اپنے تئیں کھyyانے پیyyنے اور شyyہوات کے پyyورا کyyرنے میں مصyyروف رکھیں یyا فyyانی اور زوال پyذیر دولت کے خyزانے جمyyع کyریں اوراپyنے ابنyyاL جنس کی نظyyروں میں عyyزت وحyyرمت کے حصyyول میں مشyyغوف ہyyوں۔ بخلاف اس کے مطلق خyyالق کyyا عرفyyان حاصyyل کyyرے انسان اس لئے پیداکیا گیا ہے کہ اپنے قادر اور دلی عyyزت واخلاص کے سyyاتھ اس کی خyyدمت کyyرے جس کی بنyyدگی ہyyرآازادگی بخشyyتی ہے ۔ کیyyونکہ طرح کے گناہ اور شyyیطان کی غلامی سyyے حقیقی مخلوق کے لئے ازلی وابدL نیyyک بخyyتی کے حصyyول کی یہی ایyyک راہ ہے ۔ پس لازم ہے واجب ہے کہ جب تک ہم اس دنیا میں ہمیشyyہ اپyyنی ہسyyتی کی اس علت نظر اورملحوظ خyاطر رکھیں اورجب تyک اسyے حاصyل نہ کyریں ہرگyز غائی کو مدآارام نہ لیں۔ جو کوئی ان اہم امور پر غور وفکر نہیں کرتا بلکہ اس زنyyدگی کے ہرگز

بیش بہاوقت کو محض دنیاوL وجسمانی لذات کی جستجو میں ضائع کرتاہے وہخدا کی غضب سے کیسے نجات پائیگا؟

لیکن ازلی وابدL خداوند کا عرفان کیونکر حاصyyل کyyریں اوراس نادیyدنی اوربعید الفہم کو کیونکر جانیں؟ کیا یہ فقط ہمyyارL عقلی قوتyyوں کے وسyyیلہ سyyےجیساکہ بعض لوگ خیال کرتے ہیں ممکن ہے؟ چنانچہ ایک عربی شاعر کہتا ہے

فیکف کیفیة الجبار فی القدمکیفیة المرلیس المریدرکھافیکف یدر کہ مستحدث النسمھوالذL انشاء الاشیاء مبتدعا

یی خدا تyyواور بھی اعل یعنی انسان انسان کی کیفیت کو نہیں جانتا۔ پس کیفیت ہے وہ تمام چیزوں کا موجود اور ظyyاہر کyرنے والا ہے۔ پس فyyانی متفنس کیyونکر اس

کوجان سکتا ہے؟آانyyا نyyا اس ازلی وغyyیر متغyyیر خyyالق کyyا ہمyyارL نyyاقص ومحyyدود عقyyل میں اقدس کی ابتدا وانتہا ہر دوہمارے خیالات سے خyyارج ممکن ہے ۔ اس کی ذات اوربyyالاوبرترہیں۔ اگyyرچہ حضyyرت ایyyوب اپyyنی دانyyائی کے مقyyابلہ میں اپyyنے صyyبر کے سبب سے زیادہ مشہور ہیں تو بھی اس مضمون پر انہوں نے فرمایا ہے" کیا توتلاش مطلyyق کوپyyورے طyyور سyyے دریyافت کرنے سyyے خyyدا کyyو پاسyyکتا ہے؟ کیyyا تyو قyyادرآاسمان کی مانند بلند ہے۔ تو کیyyا کرسyyکتا ہے؟ وہ پاتyال سyے بھی کرسکتا ہے؟ وہ

عمیق ہے ۔ تو کیا جان سکتا ہے؟" اس میں شyyک نہیں کہ الہyyام ومکاشyyفہ کے بغyyیر بھی انسyyان موجyyودات اوراپنی ذات کے وسیلہ سے خyyدا کے بyyارے میں کچھ علم حاصyyل کرسyyکتا ہے ۔

Page 10: Mizan-ul-Haqq — Part 1 - Muhammad, Islam & …muhammadanism.org/Urdu/book/pfander/documents/mizan-ul... · Web view... سے اپنی صداقت کو قائم کریں اورجو

آاسمان اورمافیہyyا سyyے ءا وہ یقینی طور پرجان سکتا ہے کہ خدا ہے اور تمام زمین و مثل بالاوبرتر ہے اوراس کی دانائی لامحدود اوراس کے طریق عمل دریافت سے باہر ہیں لیکن اسطرح سے انسان کبھی اس کyyو ایسyے طyyور سyے نہیں جyان سyyکتا جیسyے آادمی اپنے دوست کو جانتا ہے یا بچہ اپنی ماں کو ۔انسyyان یہ بھی معلyyوم کرسyyکتایی مہربان ہے اور اس کا رحم اس کے تمام افعال سyyے عیyyان ہے تعال Lہے کہ خدا

چنانچہ شاعر نے سچ کہا ہے:تاکہ مادر برتو مہر انداختست"حق ہزاران صنعت وفن ساختست

ہرکہ این حق رانداند خربود"پس حق حق سابق ازماوربود جو قدرت سیاروں ستاروں کو ان کے مداروں پyyر باقاعyyدہ گyyردش کyyراتی ہے اس پر غور کرنے سے اور جس دانyyائی نے ایyک مخلyوق کyو دوسyyرے مخلyyوق سے بyاہمی امyداد ومسyاعدت کے رابطyyوں سyے مربyوط رکھyyا ہے ۔ اس پyر سyyوچنے سے اورنیز اس احتیاط وپیش بینی پر نظر کرنے سے جس نے ہر ایک حیyوان کyو ان اعضyyا اور اوزار سyyے مسyyلح کیyyا ہے جن سyyے اس کی زنyyدگی قyyائم رہyyتی ہے اور جلیلہ اور آاتے ہیں انسyyyان اس عظیم الشyyyان خyyyالق کی صyyyفات افعyyyال وقyyyوع میں عنایات واخلاق کا کچھ تھوڑا سے علم حاصل کرسکتا ہے ۔ اسی لئے حضyyرت

آایات میں یوں فرمایا ہے" وہ جس نے کان۹۴داؤد نے ویں زبور کی نویں اور دسویں آانکھ بنyyائی کیyا نہیں دیکھتyا؟ وہ جyyو قومyyوں کyو لگایا کیا نہیں سنتا؟ وہ جس نے تنبیہ کرتاہے کیا سزا نہ دیگyا؟وہ جوانسyyان کyو دانش سyyکھاتا ہے کیyyا واقفیت نہیں

رکھتا؟"

آاواز انسyyان کyyو یہ سyyکھانے کے لyyئے کyyافی ہے کہ مخلوقyyات کی بلنyyد مطلyyق اورعلیم ورحیم ہے ۔ضyyمیر اور عقyyل کے وسyyیلہ سyyے یی قyyادر خyyداL تعyyالآادمی اس قابyل ہونyا چyاہیے کہ حyق وباطyyل یی نے انسان کو عطا کی ہے خداL تعال اورانصاف وبے انصافی میں تمیز کرسکے اور یہ جان سکے کہ خyدا ونyد کyریم کن باتوں سے خyyوش ہے اورکونسyyی بyyاتیں اس نyyا پسyyند ہیں۔ انسyyان کyyو یہ بھی بخyyوبییی بد L کی سزا اورنیکی کی جزا کyyا متقاضyyی ہے الہ سمجھنا چاہیے کہ انصاف اورجس خدا نے انسان کی روح کو ان باتوں کی تمیز کی قابلیت بخشyyی ہے وہ ضرور عادل اورپاک ہے اس لئے نیکی کی جزا اوربدL کی سزا دیتا ہے ۔ کم سyyے کم یہ سب باتیں انسان خدا کی پاک مرضی اوراس کی صفات کے متعلyق اپyنی عقل اور ضyyمیر کے وسyیلہ سyے سyیکھ سyکتا ہے۔ لیکن تجyyربہ ہم کyyو صyاف طyوریی کے بغyyیر ایسyyا نہیں کیyا۔ بیyدین لوگyyوں الہ سے یہ سکھاتاہے کہ انسان نے الہyyام کا وجود اس امر کی بین دلیل ہے۔ اگرچہ ان میں سے بہت سے بyyڑے بyyڑے عyyالم اور عاقل وتیز فہم توبھی تمام گذشتہ زمyyانوں میں اور زمyyانہ حyyال میں ایسyyے لyyوگتبت پرسyyتی میں غyyرق رہے ہیں اورانہyyوں نے کبھی ہنyyد وچین اوردیگyyر ممالyyک میں یی واحyد، زنyyدہ ، ازلی ، علیم قyyادر مطلyق تعyyال Lداyyا کہ خyو نہیں پہچانyبات کyاس آاسyyمان اور تمyyام دیyyدنی اور نادیyyدنی اشyyیاء کyyا خyyالق ہے۔ اورپyyاک ہے اور زمین و مختلyyف ممالyyک میں یکے بعyyد دیگyyرے بہت سyyے مyyذاہب برپyyاہوئےاوراگرچہ ان میں سے اکثر میں خدا کا خیال اوراس کی عبادت کی ضرورت کا اقرار پایا جاتاآاکyyر آادم کوشیطان نے گمراہ کردیا اور اپنی خواہشyyوں کے فyyریب میں ہے توبھی بنی

Page 11: Mizan-ul-Haqq — Part 1 - Muhammad, Islam & …muhammadanism.org/Urdu/book/pfander/documents/mizan-ul... · Web view... سے اپنی صداقت کو قائم کریں اورجو

تبتوں کی پرستش کی یہاں تyyک کہ مyyردوں اور درنyyدوں انہوں نے سیاروں ستاروں اور کی عبادت میں مبتلا ہوگئے اگرچہ انسان بعض باتوں کو اپyنی عقyyل کےذریعہ سyے سمجھ سکتا ہے تو بھی اسے اپنی عقل کی درستی اور اصابت کا یقین نہیں ہوتyyا اوراسکے خیالات میں یہ پریشyyانی بyyاقی رہyyتی ہے کہ کس بyyات کyyو مyyانے اور کyyون سyyی بyyات کyyو عمyyل میں لائے؟ یہyyاں تyyک کہ یونyyان کے بyyڑے مشyyہور فیلوسyyف افلاطون اور ارسطاطالیس اگyyرچہ لوگyyوں میں بyڑے دانyا سyyمجھے جyاتے تھے تyyوبھی یی ک شخصت اور وحyyدانیت کyyو نہ جانyyا اوراس کی ذات L تعال انہو ں نے خدا

اقدس کی قدوسیت کو مطلق نہ سمجھا۔ حقیقت ہے کہ انسyyان کے اعتقyyاداور اعمyyال پyyر فقyyط اس کی عقyyل ہی اکیلی تاثیر کرنے والی نہیں ہے بلکہ وہ شہوانی طبعیت بھی رکھتyyاہے اور جسyمانی خواہشوں نے اس پر ایسا غلبہ حاصyل کیyاہے کہ بسyا اوقyات اس کی چشyم ادراک کyyو انyyدھا کردیyyتی ہیں۔ اس سyyبب سyyے بھی انسyyان اپyyنی عقyyل کے زور سyyے اسیی کو جس کyا ہم نے ذکyر کیyا ہے نہ کبھی پہنچyyا ہے نہ پہنچ سyکتا ہے عرفان الہآایyا اورجس بyات اپنی قyوت وقyدرت سyے وہ کبھی اپyنی خواہشyات پyر غyالب نہیں

کو درست ماننا بھی تھا اسے عمل میں لانے کے لئے رضا مند نہیں ہوا۔ بفرض محال اگر مان بھی لیyyا جyyائے کہ انسyyان فقyyط اپyyنی عقyyل ہی کےیی کے اس مذکورہ بالا درجہ کو حاصل کرسکتا ہے توبھی خدا زور سے عرفان الہآارزو کyو پyورا کyyرنے کی ذات وصفات کے متعلق اس درجہ کyا عرفyان ہمyارL دلی کے لئے ہر گز ہرگز کافی نہیں ہے کیونکہ انسان اپyyنی محyyدود عقyyل کے اخyyذکردہ

نتائج پر پورا بھروسہ نہیں کرسکتا اوراس کا سبب یہ ہے کہ بڑے بڑے دانا جنہyyوں نے ان امور پر بہت غووخوض کیا ہے باہم متفق الراL نہیں ہیں۔ لہذا انسان کے دل میں شکوک پیدا ہوتے ہیں اوروہ ان کے سبب سے ہمیشہ بے چین رہتyyا ہے ۔ عقyyل کے زور سyyے انسyyان یہ بھی پyyورے طyyور سyyے نہیں جyyان سyyکتا کہ خyyدا کیآادمی خدا کو کس طرح سے خyyوش مرضی کیا ہے اور اس کے احکام کیا ہیں اور کرسکتا ہے۔پس انسان خدا کی مرضی کو کس طرح سے عمل میں لاسکتا ہے ؟ اوراس کے سوا اور کیونکر اپنے خyالق کyو خyوش کرسyکتا ہے ؟ اورجب تyک خyدا ر نظر نہ ہو حقیقی نیyک بخyyتی اور سyعادت کyو کیyونکر حاصyل کرسyکتا کا منظو

ہے؟یی کے وسyyیلہ سyyے انسyان کے شyکوک الہ پس صاف ظyyاہرہے کہ الہyyام دورہوسکتے ہیں اور اس کو دلی اطمینان حاصل ہوسکتا ہے کیونکر الہام ہی انسyyان کو تذبذب کے گرد اب سے نکال کر ساحل یقین پر پہنچاتا ہے اور دلی اطمینyyان بخشyyتا ہے۔ الہyyام ہی کے وسyyیلہ سyyے وہ جyyان سyyکتا ہے کہ خyyدا کyyو کس طyyرحآارام کی مyyنزل مقصyyود پyyر پہنچے۔ اس میں ذرا بھی شyyک Lدyyرے اور ابyyوش کyyخ آارزو یی نے جبکہ انسان کے دل میں ازلی نیyyک بخyyتی کی تعال Lنہیں کہ خدا آارام واطمینyyان کی خyyواہش رکھyyدL ہے تyyواس کyyا انتظyyام بھی کیyyا ہے کہ اور دلی انسان جسyyتجو کyyرکے اپyyنے مyyراد کے حصyول سyyے فائyyدہ المyرام ہوکیyyونکہ یہ خیyyال بالکل نا ممکن ہے کہ رحیم ورحمان خدا نے اس پیاس کyyو پیyyدا کردیyyا اوراس کےآادم کے عyyالمگیر تجyyربہ حیات مہیانہ کیyyا۔ پس چyونکہ بyنی آاب بجھانے کے لئے

Page 12: Mizan-ul-Haqq — Part 1 - Muhammad, Islam & …muhammadanism.org/Urdu/book/pfander/documents/mizan-ul... · Web view... سے اپنی صداقت کو قائم کریں اورجو

سے یہ بات ثابت ہyyوچکی ہے کہ انسyyان الہyyام کی مyyدد کے بغyyیر اپyyنی مyراد کyyو نہیں پہنچ سکتا لہذا تمyام اصyحاب فہم وفراسyت کی نظyر میں ضyرورت الہyام اظہر من الشمس ہے کیونکہ جو لوگ الہام کوغyیر ضyرورL سyمجھتے اور خیyالیی کyyو کرتے ہیں کہ انسان محض اپنی محدود عقل کی رہنمائی سyyے خyyداL تعyyال پہچان سکتا ہے اور اس کی پاک مرضی کو دریافت کرسکتاہے اورخyدا کyو خyوش کرکے ازلی نیک بخyyتی وسyyعادت حاصyل کرسyyکتا ہے اس حقیقت سyyے بے خyyبر ہیں کہ ہر زمانہ میں بہت سے دانyyاؤں نے خیyyالات کے بحyyربے پایyyاں میں غواصyyی کی ہے اوران میں سے ایک بھی ایسا نہیں جسے گوہر مقصود ہاتھ لگا ہو۔ ملyyک یونان اور بہت سے دیگر ممالک کے حکماL قدیم نے زمانہ بہ زمانہ اپyyنی دانyyائی کے زور سyyے معمyyاL دہyyر کوسyyمجھانے کی کوشyyش کی لیکن ان میں سyyے ایyyک

بھی الہی ہدایت کے بغیر کامیاب نہیں ہوا۔ چنانچہ شاعر کہتا ہے: رجہان بازنہ کرو آامد گرہے چند بریں تار فزوہہیچ کس عقدہ از کا ہرکہ

فی الحقیقت انسyyانی عقyyل کی دھنyyدلی روشyyنی جہyyالت کی تاریyyک اور شyyکوک کے گھنے جنگلوں اورخطاکارL کی گہyyرL دلyyدلوں میں سyyے انسyyان کyyو سyyلامتی ہ خyدا فقyyط کلام اللyه را مقصyود تyک نہیں پہنچاسyکتی۔ سyالک کے ساتھ منزل مقصyyد تyyک آافتاب کے نور کی ہدایت ورہبرL کے وسیلہ سے اپyyنی مyyنزل ہی کے آادم کyو یی نے کمyyال فضyyل وکyyرم سyyے ایسyyا الہyyام بyنی پہنچ سکتا ہے اورخداL تعال عنایت فرمادیا ہے تاکہ اس کے وسیلہ سے ان کی وہاں تک رسائی ہو جہyyاں اپyyنی عقل کی مدد سے ہرگز ہرگز نہیں پہنچ سکتے تھے۔ اس الہyyام میں اللyyه جلشyyانہ

نجات کyyو آادم کے حق میں اپنی مرضی کا صاف اظہار کردیا ہے اور راہ نے بنی ایزوL اورازلی مبارکبادL کے حصول کے وسyائل نہyایت صyفائی ظاہر فرماکر عرفان اور صyyراحت کے سyyاتھ دکھلادیyyئے ہیں۔ اس بے بیyyان بخشyyش کے لyyئے خyyدا کyyا

شکر ہو! لیکن دنیا میں بہت سے مذاہب موجود ہیں اوران میں سے ہرایک مyyذہب م ایyyزوL کے موافyyق ومطyyابق ہyyونے کyyا مyyدعی ہے۔ یہ صyyاف ظyyاہر ہے کہ تمyyام الہyyا واحد وبرحق کی طرف سے نہیں ہوسکتے کیونکہ بہت سyyی بyyاتوں Lمذاہب خدا میں وہ باہم متناقض ہیں۔ ان میں سے بعض کی تعلیم یہ ہےکہ بہت سے خدا ہیںتبت پرسyyتی کyyو جyyائز قراردیyyتے ہیں اور بعض ان دیyyوL دیوتyyاؤں کے سyyامنے اوربعض انسانی قربانی کا حکم دیتے ہیں جyyو کہ بے رحم اور گنyyاہ وشyyہوات میں مصyyروف رحق کو ہر حق کو گم شدہ اوربطyyالت کی دلyyدل میں ومسرور ہیں۔ بے شک متفک پوشyyیدہ پائيگyyا اوراسyyی لyyئے ممکن ہے کہ بعض اوقyyات باطyyل مyyذاہب ہیں حyyقءا تمام مذاہب اس تعلیم میں متفق آائیں۔ مثل وراستی کے بعض نشانات ہم کو نظر آائیگی۔ نyyیز اس ہیں کہ موت کے بعد زندگی ہے جس میں وہ سyyزا وجyyزا وقyyوع میں یی کو بچالانyyا چyyاہیے۔ لیکن پیش از انکہ گوہریyyوز امر میں کہ دعا کرنا اوراحکام الہLرورyا ضyاک کرنyاف وپyے صyل سyل کچیyآافتاب میں درخشاں سو اس کو تمام می آالودہ ہے بے فائدہ ہے ۔ تمام راستی آالائیش سے ہے جب تک کیچ میں پوشیدہ اور آادم خدا کی طرف سyے ہے اور شyاید ا س زمyانہ کے نyور کی چنyد شyعاعیں جبکہ خyدا کے سyاتھ سyاتھ چلتyا تھyا اب تyک بیyدین لوگyوں کے دلyوں کی تyاریکی میں

Page 13: Mizan-ul-Haqq — Part 1 - Muhammad, Islam & …muhammadanism.org/Urdu/book/pfander/documents/mizan-ul... · Web view... سے اپنی صداقت کو قائم کریں اورجو

ٹمٹمارہی ہیں لیکن یہ فقط تاریکی کو دکھyyاتی ہیں اورگمyyراہ کے دل میں الہyyامایزدL کی پورL روشنی کی خواہش کو مشتعل کرتی ہیں۔

دنیا کے بڑے بڑے مذاہب میں سے زمyyانہ حyyال میں فقyyط دوہی ایسyyے ہیں جyyو توحیyyدبارL کی تعلیم دیyyتے ہیں کیyyونکہ یہyyودL دین کے پیروکyyار بہت ہی تھوڑے لوگ ہیں اور وہ سب کے سب ایک ہی خاندان کے شyyرکا ہیں۔بyڑے موحyyد عیسوL ہیں لیکن یہ اگرچہ بعض باتوں میں متفyyق ہیں تyyو بھی اسلام اور دین دین بہت سے امور ہیں ان میں باہمی اختلاف پایyا جاتyا ہے۔ اہyل اسyلام کہyyتے ہیں کہ ایں کہ اسyyلام کشyyادہ راہ ہے اور دین عیسyyوL تنyyگ راسyyتہ ہے۔ اس میں مسyyیحی لوگ ان سے متفق ہیں لیکن کہتے ہیں کہ فقyط تنyگ راسyتہ ہی حیyات کی طyرف

( یہ صاف ظاہر ہے کہ یہ دونوں راہیں مخالف اطراف۱۴، ۱۳: ۷لے جاتا ہے)متی آادم کو خدا کی طرف نہیں لے جاتیں فقط ایک کوجاتی ہیں۔ لہذا یہ دونوں بنی ہی ان میں سے ایسی راہ ہوسکتی ہے جوخدا کے حقیقی عرفان تyyک پہنچyyاتی ہے اور اس ازلی نیyyک بخyyتی تyyک لے جyyاتی ہے جس کے ہم مسyyیحی اور مسyyلمان آارزوہند ہیں۔ پس ہyyر ایyyک حقجyyو اس امyyر کی تحقیقyyات میں مصyyروف ہوگyyاکہ ان دونوں میں سے کون سی راہ درست ہے تاکہ وہ اسyyے اختیyyار کyyرکے اپyyنی مyyنزل مقصود کو پہنچے۔ اس معاملہ میں قومی اور دینی تعصب سے دسyyت بyyردار ہونyyا رخyدا کyو آانکھیں پyر پyردہ ڈال دے اور لyyوگ نو چاہیے تاکہ کہیں ایسyا نہ ہyyو کہ وہ

دیکھنے سے محروم وبے بہرہ رہیں۔

پس اس حالت میں ہمیں دریافت کرنا چاہیے کہ وہ کونسی علامات ہیں نجات کو یقیyyنی طyyورپر پہچyyان جن کے وسیلہ سے ہم ان دونوں راہوں میں سے راہیی سyyکیں؟ اس کے جyyواب میں یہ کہyyا جاسyyکتا ہے کہ سyyچے الہyyام اور عرفyyان الہآاسyyyانی بہم پہنچ سyyyکتے ہیں بشyyyرطیکہ ہم انسyyyانی روح کی کی راہ کے ثبyyyوت ب L واحyyد وبرحyyق آارزوؤں پر غور کریں انسانی ضمیر کے تقاضوں پر سوچیں اور خدا کے اخلاق اوراس کی صyyفات کے بyyارے میں ضyyمیر کی شyyہادت کyyو جyyانچیںءا جبکہ اس کے اخلاق اور اس کی صyyفات کyyا اس کی مخلوقyyات میں yyخصوص کسی قدر مکاشفہ ہوچکا ہے ۔یہ امر مسلمہ ہے کہ الله جyyل شyyانہ کی پyyاک ذاتیی کی ذات اورمزاج کا مکاشفہ سے تغیر وتبدل سے بالکل پاک ہے۔ لہذا خداتعال بالکyyل مطyyابقت رکھے جس کے وسyyیلہ سyyے اس نے اپyyنے تyyئیں مخلوقyyات کےآاواز میں ظyyاہر فرمایyyا ہے کyyاموں میں تمyyام کائنyyات کی حفyyاظت اور ضyyمیر کی یعنی اگرچہ یہ سچ ہے کہ حقیقی الہام میں خyyدا کی ذات اور مرضyyی کے بyyارےآاگاہی ہوگی جو کہ انسان تواریخ کائنyyات اوراپyyنے دل کی میں اس سے بہت زیادہ آارزوؤں کے مطyالعہ سyے سyیکھ سyکتا ہے تyوبھی یہ الہyام اس شyہادت کے خلاف نہیں ہوسyyکتا جyو تمyام فطyyرت اور ضyyمیر سyے خyالق کے حyyق میں ملyتی ہے۔لہyذا حقیقی اور سچا الہام دنیyyا کے تمyyام دیگyyر مyyذاہب سyyے مفصyyلہ ذیyyل چھ نشyyانات

کے ذریعہ سے تمیز کیا جاسکتا ہے۔ اول۔ واجب ولازم ہے کہ سyyچا الہyyام ازلی نیyyک بخyyتی کے حصyyول کے

آارزوئیں تین طرح کی ہیں۔ آارزوؤں کوپورا کرے۔ یہ متعلق انسانی روح کی

Page 14: Mizan-ul-Haqq — Part 1 - Muhammad, Islam & …muhammadanism.org/Urdu/book/pfander/documents/mizan-ul... · Web view... سے اپنی صداقت کو قائم کریں اورجو

آارزو)۲( عرفyyyyان حyyyyق کی خyyyyواہش )۱) ( پyyyyاکیزگی کی۳( معyyyyافی کی خواہش۔

حyyال کے۱) ۔( انسان اپنی نسبت اوراپنے خالق کے بyyارے میں حقیقت علم کا محتاج ہے یعنی وہ خyyدا کی ذات وصyyفات اور مرضyyی واحکyyام کے بyyارےآاگاہی چاہتاہے۔ پھر وہ یہ جاننے کا محتاج ہے کہ اس کی تخلیق میں قابل اعتماد کا مقصد کیا ہے اور وہ مقصد کیونکر پورا ہوسyyکتاہے ؟ کیyyونکہ اگرانسyyان ا ن اہم امور سے نادان وناواقف رہے تو حقیقی اور دائمی نیک بختی کو کیونکر حاصلآانے والے کyyو ایمyyان لانyyا چyyاہیے کہ وہ موجyyود ہے کرسyyکتا ہے ؟ "خyyدا کے پyyاس

(۔۶: ۱۱اوراپنے طالبوں کو بدلہ دیتا ہے")عبرانیوں ۔( انسان اپنے گنyاہوں اور اپyنی تقصyyیروں کی معyyافی ومغفyyرت حاصyل۲)

کرنے کyyا محتyyاج ہے کیyyونکہ وہ محسyyوس کرتyyاہےکہ خیyyال اور قyyول وفعyyل میں جyyو کچھ اسے کرنا چاہیے تھا اس نے نہیں کیا اورجوکچھ کرنyا نہیں چyاہیے تھyا کیyا ہے اوراس لئے خyدا کی نظyر میں گنہگyار اورخطyا کyار ہے۔ ہyر ایyک شyخص جyوآاگاہ ہے اوراپنے تyyئیں فyyریب دینyyا نہیں چاہتyyا واجب ہے کہ اپنی اندرونی حالت سے اپنے گناہوں اور اپنی تقصیرات کا اقرار کرے اور یہ دریافت کرے کہ وہ خyyدا سyyے اپنے گناہوں کی معافی کیونکر حاصل کرسyyکتا ہے کیyyونکہ خyyدا سyyب کچھ جانتyyاآارزوؤں سyyے واقyyف ہے۔ اس کے سامنے سب کے دلوں کا حال کھلا ہے۔ وہ تمyyام ہے اور کyyوئی راز اس سyyے پوشyyیدہ نہیں۔ کیyyونکہ جس گنہگyyار کے گنyyاہ معyyاف نہیں ہوئے وہ خدا کے حضور میں کیونکر جاسکتا ہے اوراس کے رحم کے وسyyیلہ

سے اس فرخندہ فالی او رخوشحالی کو کس طyyرح حاصyyل کرسyyکتاہے جس کyyا انحصyyار خyyدا کے سyyاتھ صyyلح اوراس کی مرضyyی سyyے مطyyابقت پyyر ہے؟ لہyyذا گنyyاہ کی معyyافی ومغفyyرت کے حصyyول کyyا طyyریقہ حقیقی الہyyام میں سyyکھلایا

جائیگا۔ ۔( لیکن ماضی کے گناہوں کی معافی کے علاوہ انسان اس بات کyyا۳)

بھی محتyyyا ج ہے کہ اس کyyyا دل گنyyyاہ کی محبت سyyyے خyyyالی اورپyyyاک وصyyyاف کیاجyyائے تyyاکہ روز بyyروز وہ اپyyنے خyyالق کی ماننyyد چلاجyyائے جس نے تyyوراة میںیی کی زبyyانی اپyنے لوگyyوں سyyے کہyyا " تم مقyyدس ہyyو کہ میں خداونyد yyرت موسyحض

آادمی کی روح کی یہ۲۱: ۱۹تمہارا خدا قyyدوس ہyyوں")احبyyار ( کیyyونکہ جب تyyک ترL خواہشوں سے بالکل پاک نہ ہوجائے تب تک نyyا آارزوپورL نہ ہو اوراس کا باطن ب ممکن ہے کہ پyاک وعyادل خyyدا اس سyyے خyوش ہyyو اورچyونکہ حقیقی نیyyک بخyyتی اندرونی پاکیزگی سے بہت قریبی رشتہ رکھتی ہے جیسا کہ انجیل شریف میں مرقوم

(۸: ۵ہے " مبارک ہیں وہ جو پاک دل ہیں کیونکر وہ خyyدا کyyو دیکھینگے")مyyتی اس لئے صاف ظاہر ہے کہ دلی اور روحانی پاکیزگی وتقyyدیس کے بغyyیر کyyوئی فyyرد

رخدا کا حقدار نہیں ہوسکتا۔ بشر اس جلالی رویا یعنی دیداآارزوئیں اس کی ازلی نیک بختی کے حصول سyyے مربyyوط انسانی روح کی یہ تینوں حق حاصل نہ ہو اور خدا کی نظyyر میں وابستہ ہیں لہذا جب تک انسان کو عرفان راستباز نہ ٹھہرے اوراندرونی پاکیزگی کو حاصل نہ کرے تب تک نا ممکن ہے کہ

قدوس کی پاک حضورL میں روحانی مبارک بادL سے محظوظ ہو ۔ Lخدا

Page 15: Mizan-ul-Haqq — Part 1 - Muhammad, Islam & …muhammadanism.org/Urdu/book/pfander/documents/mizan-ul... · Web view... سے اپنی صداقت کو قائم کریں اورجو

آارزوبے اس مقyyام پyyر یہ بھی یyyاد رہے کہ یہ روحyyانی اوردلی تسyyکین کی دین اقyوام کے افyyراد میں بھی پyائی جyاتی ہے کیyونکہ وہ بھی مyانتے ہیں کہ ان کyو حyyق کی ضyyرورت ہے۔ ان کyyا دائمی خوشyyحالی حاصyyل کyyرنے کے لyyئے عرفyyانآاپ کyyو قربانیاں گyyذراننا اس امyyر کی نہyyایت پختہ اور قyyاطع دلیyyل ہے کہ وہ اپyyنے گنہگyyار مyyانتے ہیں کیyyونکہ وہ معyyافی ومغفyyرت حاصyyل کyyرنے کے لyyئے قربانیyyاں گyyyذرانتے ہیں۔ ان کے کثyyyیر التعyyyداد ومختلyyyف مجاہyyyدات اوران کی نyyyذریں بھیآالودہ آالودگی ان کواس گناہ نہایت صفائی سے ثابت کرتی ہیں کہ جو ناپاکی اور دنیا میں لاحق ہوگئی ہے وہ اس سے اپنے دلوں کو اوراپنی روحوں کو پاک وصyyاف

کرنے کی ضرورت محسوس کرتے ہیں۔آارزوجyyو خداونyyد کyyریم نے انسyyان جب تyک یہ ابyدL نیyyک بخyyتی ہے کہ کے دل میں رکھدL ہے پورے طور سے پورL نہیں ہyyوتی تب تyyک صyyاف ظyyاہر ہے کہ انسyyان سyyچی خوشyyی اور دلی اطمینyyان حاصyyل نہیں کرسyyکتا کیyyونکہ خyyوف وشyyyکوک کی امyyyواج کے تلاطم میں اور خواہشyyyات کی طغیyyyانی کے درمیyyyان انسانی روح کی کشتی کو کس طرح قرار ہوسکتا ہے؟ یہ امر مسyyلمہ ہے کہ کyyوئی فرد بشر نفسانی خوشیوں یا عقلی استد لال کے وسyyیلہ سyyے اپyyنی روحyyانی تسyyکین واطمینyyان کی حyyالت کyyو حاصyyل نہیں کرسyyکتا۔لہyyذا اظہyyر من الشyyمس ہے کہآارزو اس لyyyئے رکھyyyدL ہے کہ اس کے یی نے انسyyyان کے دل میں یہ خyyyداL تعyyyالآاگ کyو فضل وکرم کی کثرت سyے پyورL ہyyو۔ خداونyد کyریم نے اس تشyنگی کی حیات سyے کyyافی مقyyدار لے کyر اسyyے رفyyع کیyyا آاب اسلئے مشتعل کیا ہے چشمہ

ی الہام سے ان ضروریات کوپyyورا کyyرنے کی توقyyع جائے پس صاف ظاہر ہے کہ الہییی الہyyام کyyا فقyyط یہی مقصyyد ہے کہ انسyyانی روح کی رکھنyyا چyyاہیے کیyyونکہ الہ تشنگی کو رفع کرے۔ لہذا اگر کوئی الہام اس مقصyyد کyyو پyyورانہ کرسyyکے تyyو وہءا بے سودولاحاصل ہے اوراس کا بے سودہونا اس امر کی کyافی دلیyyل ہے کہ وہ یقینیی حکمت ودانائی سyyے جن منجانب الله نہیں ہے کیونکہ الله جل شانہ اپنی الہ وسyyyائل کyyyو اختیyyyار کرتyyyاہے وہ ہمیشyyyہ مقصyyyود نتyyyائج تyyyک پہنچyyyاتے ہیں اورکبھی

ناکامیابی نہیں ہوتی۔ دوم۔ حقیقی اور سچا الہام اس اخلاقی شریعت کے موافق ومطyyابق ہونyyا چاہیے جوانسان کے دل پر مرقوم اور ضyyمیر کے نyyام سyyے نyyامزد ہے۔ضyyمیر وہ قyyوت ہےجو انتخاب وارادہ ومراد کے متعلق راستی کو محسوس کyرکے محسyن قراردیyتی ہے اورناراستی کو مyyردود ناجyائز ٹھہyyراتی ہے۔ یہ قyyوت عقyyل واسyyتدلال کی قyyوتیی ہے اورغلطی میں سے مختلف ہے کیونکہ عقل واستدلال کی قوت اس سے ادن پڑ کر گمراہ ہوسکتی ہے حالانکہ ضyمیر کے لyyئے غلطی اور گمyyراہی کyyا امکyyانLانعام ہے اوراس بیش بہا بخشش کی بڑ Lہی نہیں۔بیشک عقل خدا کا بڑا بھار ءا yyو عمومyyد ہے جyyوئی کی ماننyyی سyyل مقناطیسyyقدر کرنا چاہیے لیکن پھر بھی عق مناسب طور سے قطب کی طرف اشyارہ کyرتی ہے لیکن اگyyر لyyوہے کyyا ایyک ٹکyڑا اس کے قریب رکھا جائے تyyو قطب سyے برگشyتہ ہوسyyکتی ہے ۔ بخلاف اس کے ضمیر سyyتارہ قبطی کی ماننyyد ہے جyyو ہمیشyyہ قطب کyyو دکھاتyyا ہے اورجہyyاز انyyان جہyyان کی ہyyدایت ورہنمyyائی میں بالکyyل بے خطyyا ہے بشyyرطیکہ وہ اسyyے متyyواتر

Page 16: Mizan-ul-Haqq — Part 1 - Muhammad, Islam & …muhammadanism.org/Urdu/book/pfander/documents/mizan-ul... · Web view... سے اپنی صداقت کو قائم کریں اورجو

دیکھyyyتے رہیں۔ برگشyyyتہ قطب نمyyyا کی ہyyyدایت پyyyیروL میں بہت سyyyے جہyyyازتچور ہyyوچکے ہیں لیکن سyyتارہ قبطی کبھی برگشyyتہ تور yyر چyyر ا کyyے ٹکyyانوں سyyچٹ تور کے بلنyyد ہyyونے کے سyyبب نہیں ہوتا مگربسا اوقات زمین سے بخارات اور شyyب د سے قطبی ستارہ جہاز ان کی نظر سے غyyائب ہوجاتyyاہے لیکن شyyکوک کyyا شyyب ضمیر کو مسافر کی نظر سے ہرگyyز پوشyyیدہ نہیں ودو اور مایوسی کےبادل ستارہترے قراردیyyتی ہے لیکن yyا بyyو اچھے یyyال کyyا افعyyارے اخلاق یyyل ہمyyکتے۔ عقyyکرس جیساکہ بیان ہوچکا ہے انتخاب وارادہ مyراد کے متعلyق فیصyلہ کرنyا ضyمیر کyا کyام ہے جyyو لyyوگ یہ کہyyتے ہیں کہ ضyyمیر گمyyراہ ہوسyyکتا ہے اور لوگyyوں کyyو گمyyراہ کرسyyyکتاہے فی الحقیقت انکyyyا مطلب یہ ہے کہ فیصyyyلہ کyyyرنے میں انسyyyان غلطی کرسکتاہے۔ وہ غلط فیصلہ اوربے خطا ضمیر میں تمیز نہیں کرتے۔ ان کے خیال قطبی میں کچھ فرق نہیں ہے۔ خدا نے ضمیر کyyا کے مطابق قطب نما اورستارہآاسyمان میں قyyائم کردیyا ہےتyاکہ انسyان اس قطبی سyتارہ ہرایyک انسyان کے دل کے ہ راسyت کyو دریyافت کyرکے اختیyyار کyرے لیکن اخلاق کے وسیلہ سے ہمیشyہ را کی درستی اس وقت معلوم ہyyوتی ہے کہ جب ضyyمیر اس ارادہ کyyو جyyو تمyyام افعyyال کی تہ میں ہے نیک قرار دیتا ہے ممکن ہے کہ انسان مانی مسلیمہ کyyذاب جیسyyے جھyyوٹے نyyبیوں سyyے فyyریب کھyyائے اوربyyاوجود نیyyک ارادہ کے خطاکyyارL میں مبتلا ہyyولیکن ایسyyی حyyالت میں انسyyان فقyyط فیصyyلہ کyyرنے میں غلطی کرتyyاہے اس سyyے زيادہ اس کا اور کyyوئی سyyبب نہیں۔انسyyان کyyا ضyyمیر اسyyے یہ بتلاتyyا ہے کہ احکyyامآاورL اوراس کے انبیاء کی فرمانبردارL اس پر فyyرض ہے لیکن اس کyyا یی کی بجا الہ

غلط فیصلہ اسے خطاکyyارL میں گمyyراہ کرسyyکتا ہے اورممکن ہے کہ وہ یyyوں خیyyال کرنے لگے کہ مانی ومسیلمہ یا المقنع یyyا حyyاکمہ خyyدا کی طyyرف سyyے ہیں لیکن ایسے کاذب انبیاء کی پیروL زیادہ ترکسی دنیyyاوL نفyyع کی امیyyد میں کyyرتے ہیں۔آاوارہ ہوجyyائے تyyو اس میں ضyyمیر کی ہ راسyyت سyyے برگشyyتہ ہyyوکر پس اگyyر انسyyان را خطا نہیں ہے۔ ضمیر کی تعلیمات وتنبہیات کی صحت ودرستی کا ثبyyوت اسءا تمام اقوام عالم میں اخلاقی شریعت کے بارے میں حقیقت سے ملتا ہے کہ قریب،Lعام اتفاق پایاجاتاہے ۔ چنانچہ ہرفرد بشر کا ضمیر دروغگوئی فریب دہی، زناکار دزدL، راہyyزنی اور خyyونریزL وغyyیرہ بyyد افعyyال کyyو مyyذموم قراردیتyyا ہے اگyyرچہ بعض حyyالتوں میں جھوٹyyا مyyذہب لوگyyوں کوایسyyا گمyyراہ کردیتyyا ہے کہ ان مyyذکورہ بyyالا بyyد دین یyyا ثبyyوت کے مyyدعی کے حکم سyyے کیyyا افعال کا ارتکاب اگر کسyyی معلم جائے تومجرمانہ فعل نہیں ہے۔ بعض حالتوں میں لوگوں نے خیال کیا ہے کہ خyyدا نے کسی نبی پر اپنی عنایت یyوں ظyyاہر ہے کہ اس کyyو نہyyایت بے باکyانہ طyور پyر اخلاقی شyyریعت کyyو تyyوڑنے کی اجyyازت دL۔ ان کے اخلاقی فیصyyلے مyyذہبی تعصyyب کی وجہ سyyے ایسyyے غلyyط ہوگyyئے ہیں کہ وہ اب اس بyyات کyyو سyyمجھ ہیآادمی کوکسی حالت میں خطاکyارL کyاحق حاصyل نہیں نہیں سکتے کہ کسی ہے۔ ان میں اب یہ احساس بyاقی نہیں رہyyا کہ ضyمیر کی اخلاقی شyریعت حyقآائینہ پyyرعکس ہے۔ جس طyyرح پاک کا انسان کے دل میں یی کی ذات سبحانہ وتعال پyyاک خدا کی ذات غیر متغیر ہے اسی طرح اخلاقی شریعت بھی جو اسی ذات کا عکس وپرتو ہے ہر طرح سے لاتبدیل ہے۔مردرازمنہ اس پر کچھ تyyاثیر نہیں کرتyyا

Page 17: Mizan-ul-Haqq — Part 1 - Muhammad, Islam & …muhammadanism.org/Urdu/book/pfander/documents/mizan-ul... · Web view... سے اپنی صداقت کو قائم کریں اورجو

یی کیونکہ ازلی وابدL ذات زمانہ سے اثر پزیر نہیں ہوسکتی ۔ یہ وہم کہ خداL تعال کسی اپنے پسندیدہ انسان پر اپنی خوشyyنودL کے اظہyyار وثبyyوت میں اسyے اخلاقی شریعت کوتوڑنے کی اجازت دیتا ہے ایسا ہی باطل وبے نیyyاز ہے جیسyyا بعض بتآادم پرستوں کا یہ عقیدہ کہ ان کے دیوL دیوتاؤں کی قربان گاہوں پر بے گنyyاہ بyyنی رنیک ہے یا جیسی بعض بے دینوں کی یہ تعلیم کہ جب وہ اپyyنی کا خون بہانا کا بیٹیوں کو متعہ یعنی عاضی نکاح کے وسیلہ سے حرامکارL کے حyyوالہ کyyرتے ہیںیی خyوش ہوتyyا ہے یyا جیسyا بعض گمyyراہ وبیyyدین ہنyyدوؤں کyyا یہ تو حق سyyبحانہ تعyyال اعتقاد ہے کہ واپنی لڑکیوں کو مندروں میں فاحشانہ زندگی بسر کyyرنے کے لyyئے نہایت سنجیدگی سے مخصوص کرنے سے اپنے دیوتاؤں کی خوشنودL حاصل کرتے ہیں ۔ ضمیر اس قسم کی تمyyام کyyارروائیوں کyyو مyyذموم ٹھہراتyyا ہے اور صyyاف بتلاتا ہے کہ یہ فعال خدا کی نظر میں نہyایت مکyروہ اور سyزا کے لائyق ہے۔ اسyی طرح ضyyمیر نیکوکyyارL ۔ راسyyتی ، اخلاص، رحم، شyyفقت ، پyyاکیزگی اور انصyyافآادم اور تمyyام دیگyyر نیyyک افعyyال کی تصyyدیق وتحسyyین کرتyyاہے جن کyyو سyyب بyyنی Lداyyتے ہیں کہ خyyاد رکھyyنیک اور خدا کی نظر میں پسندیدہ مانتے ہیں اوریہ اعتق

یی اپنے فضل کے لامحدود خزانہ سے انکا اجر دیگا۔ تعال پس صاف ظاہرہےکہ سyyچے الہyyام کے لyyئے واجب ولازم ہے کہ ضyyمیرآاواز سے موافقت اوراس کی مدد وتائیyyد کyyرے کیyyونکہ جن بyyاتوں کyyو ضyyمیر کی ناراسyyت ومyyذموم اورخyyدا کی نظyyر میں مکyyروہ اور سyyزا کے لائyyق قyyرار دیتyyا ہے اس الہام سےان کا مyذموم ٹھہرایyا جانyا ضyرورL ہے جواسyی خyدا کی طyرف سyے ہے

آادم کyyو پیyyدا کیyyا اوران کے دل میں ضyyمیر کyyو قyyائم کیyyا ہے اور جس نے بyyنی سچاالہام چونکہ خدا کی طرف سے ہے جو کہ تمام جہان کا عyyادل حyyاکم ہے اس لئے لازم ہے کہ اس سے ان مور کی تائید ہyو جن کی تائیyد ضyمیر کرتyاہے۔یہ بyyات بالکyyل نyyاممکن ہے کہ کلام اللyyه اس ضyyمیر کی تردیyyد کyyرے جyyو خyyدا نےLرورyyد ضyyا ہے بلکہ بخلاف اس کے از حyyایت کیyyہدایت کے لئے ہمیں عن Lہمار یی پیغام کے وسیلہ سyyے ہے کہ ایسا الہام ضمیر کے فیصلوں کی تائید کرے اورالہ ان کو استحکام بخشyے تyاکہ لyوگ غلطی سyے اپyنی کمزورونyاقص راL کyو ضyمیر فانی کی لبھانے والی بyاتوں اور چyیزوں اور شyیطان کی Lتصور نہ کریں اوراس دنیا

آازمائیشوں کے سبب سے گناہ میں مبتلا نہ ہوں۔ سوم۔ چونکہ ضمیر انسyyان کی روح میں تخت نشyyین ہyyوکر ہ پکارتyyاہے کہ خدا پاک اورعادل ہے اورنیکوں کا دوست اورجزادینے والا ہے لیکن بدکاروں کویی سزا دیتا ہے اسلئے سچے اورحقیقی الہام کے لئے ضرورL ہے کہ اس بارL تعال کو ان سب اوصاف کاموصوف ٹھہرائے اورظاہر کرے ۔ نyیز جس طyرح ضyمیر بyنی آادم کو نیکی اور پاکیزگی کے حصول کی تyرغیب دیتyا ہے اسyyی طyرح سyے سyyچےآادم کyyو اس اشyyرف تyyرین مقصyyد ومyyدعا کی طyyرف الہyyام کyyو بھی چyyاہیے کہ بyyنی بلائے تاکہ وہ ظاہر وباطن میں ہر طرح سے اپنے خیالات اور اقوال وافعال میں نیک بنyyنے کی کوشyyش کyyریں کیyyونکہ خyyدا خyyود پyyاک وقyyدوس ہے اوراپyyنے بنyyدوں میں

پاکیزگی چاہتاہے۔

Page 18: Mizan-ul-Haqq — Part 1 - Muhammad, Islam & …muhammadanism.org/Urdu/book/pfander/documents/mizan-ul... · Web view... سے اپنی صداقت کو قائم کریں اورجو

ءا yyات یقینyyآاواز بلند پکارتی ہے کہ خدا ایک ہے اورتمام کائن چہارم۔ عقل بایک ہی دماغ کی صنعتکارL ہے۔ چنانچہ شیخ سعدL شیرازL نے فرمایاہے

کردگاربرگ درخستان سبزو نظر ہوشیار ہردرتے دفتر یست معرفتیی انہ واحyyد اوریہ بھی کسyyی نے خyyوب کہyyا ہے کہ فی کyyل شyyی لہ ایyyة دلیyyل وعل یعنی ہر چیز میں اس کے لئے ایyyک نشyyان ہے اوراس بyyات پyر دلیyyل ملyتی ہے کہ وہ

واحد ہے۔پھر کسی نے یہ بھی خوب کہا ہے ۔وحدہ لاشر یک لہ گویدہرگیا ہے کہ از زمین روید

یی ازلی وقyyادر تعyyال Lداyyتی ہے کہ خyyاہی بھی ملyyآاگ علاوہ بyyرین عقyyل سyyے ہمیں یہ مطلyyق اوراپyyنی ذات وصyyفات میں پyyاک اورہyyر طyyرح کے تغyyیر وتبyyدل سyyے مyyنزہ ہے اورنیک وراسyyتکار ہے اورکائنyyات کyو پیyyدا کyرنے اور قyyائم رکھyyنے میں اس کyyا ایyyک خاص ازلی ولاتبyyدیل مقصyyد ہے ۔ پس ضyyرور ہے کہ حقیقی الہyyام عقyyل کی اسیی نے اپyyنے بyyارے میں اصyyحاب شہادت کی تائید کرے کیونکہ حق سبحانہ وتعال فہم وفراست پر اس قدر تو ضرور عقل انسانی اورکتاب فطرت کے اوراق میں ظyyاہر فرمادیyyا ہے یعyyنی جب ہم موجyyودات پyyر غyyور سyyے نظyyر کyyرتے ہیں تyyو صyyاف عیyyانآاسyyمان مطلyyق وراسyyتکار اور زمین و یی واحyyد وازلی اور قyyادر تعال Lہوجاتاہے کہ خدا کyyا خyyالق ہے۔ لہyyذا جوالہyyام من جyyانب اللyyه ہے ضyyرورکتاب فطyyرت سyyے مطyyابقت پyyاک کyyو کریگا کیونکہ اس کا مصyyنف وہی خyyدا ہے اور ایسyyا الہyyام ضyرور ذات

مذکورہ بالا سے متصف کریگا۔ صفات

ہ نجyyyات کی صyyyاف پنجمہ ۔ ضyyyرور ہے کہ سyyyچا اور حقیقی الہyyyام را ہدایت کرے اوراس مضمون کی تعلیم میں ہر گز ہرگز اختلاف معنوL پیدا نہ ہو۔ دراز میں تکمیyyل واتمyyام تyyک یہ ممکن ہے کہ ایسyyا الہyyام تھyyوڑا تھyyوڑا کرکےزمyyانہ پہنچے اوراس لyyyyyyئے ممکن ہے کہ اس میں روحyyyyyyانیت کی تعلیم کے مختلyyyyyyفءا ظاہرL رسوم میں تبدیلی ہوتی ءا فوقت درجے ہوں اورمختلف حالات کے موافق وقت رہے لیکن یہ باتیں محض فروعات دین سے ہیں۔ ان کو مغردین نہیں کہہ سyyکتے ۔ بعyyد میں مناسyyب وقت پyyر مکمyyل شyyدہ دانہ پyyر سyyے یہ فروعyyات کے چھلکے L مyyددگار گرپڑتے ہیں کیونکہ اگرایسا نہ ہو تyyو چھلکے دانہ کی تکمیyyل میں بجyyا ہونے کے رکاوٹ کyyا بyاعث ہyyونگے ۔ چھلکے کyyا گرپڑنyا اور ردہونyyا خyyداکے ازلی ارادہ اوراس کی تدبیر کے تغیر وتبدل کا بyyاعث اورمخyyالف نہیں ہے اگyyرچہ بعض کyyو تہ اندیشyyوں کyyو ایسyyا معلyyوم ہوتyyاہے بلکہ فی الحقیقت اس سyyے تکمیyyل کyyا جارL رہنا پایا جاتا ہے اوراس سے ہمہ دان خالق کاازلی ارادہ وتyyدبیر تکمیyyل کyو پہنچتے جاتے ہیں۔ اسی طرح سے جب لڑکا مکتب میں داخل ہوتاہے تو پہلے ہرآانے جyانے کے تہجی کو مطالعہ کرنا ہوتyا ہے۔ اسyے مکتب میں روز اسے حروف وقت کے متعلق اور تمام دیگر قواعد کا پابند ہونا پڑتا ہے لیکن وہ ان قواعyyد کی پابندL کی غرض سے مکتب میں داخل نہیں ہوتا بلکہ جس مقصد سے وہ داخل ہوتyyا ہے اس کے حصyyول کے لyyئے یہ قواعyyد وسyyیلہ ٹھہyyرتے ہیں۔ بعyyد میں جبکہLرورyyئے ضyyاس کےل Lدyyد کی پابنyyطالب العلم کافی تعلیم پاچکتا ہے تو ان قواع نہیں رہتی اورنہ اس کو مکتب تعلیم حاصل کرنے کو جانے کی ضرورت ہی باقی

Page 19: Mizan-ul-Haqq — Part 1 - Muhammad, Islam & …muhammadanism.org/Urdu/book/pfander/documents/mizan-ul... · Web view... سے اپنی صداقت کو قائم کریں اورجو

رہتی ہے ۔لیکن صرف ونحو کے قواعد بالکyل نہیں بyدلتے اورجب وہ کسyی کyالج مفyyردہ اس کے لyyئے یی درجہ کی تعلیم گyyاہ میں داخyyل ہوتyyا ہے تyyو حyyروف یyyا اعل ضمیر ضرورL نہیں ٹھہرتے اگرچہ اسے ان کyو پہلے کی طyرح ہyyرروز باربyار لکھنyا اور نقل کرنyا نہیں ہوتyا۔اس سyyے یہ نہیں کہہ سyکتے کہ تعلیم کے ضyرورL اصyول تبyyدل پyyذیر اور متضyyاد ہیں کیyyونکہ حyyالات کے بyyدلنے سyyے متعلم ان بyyاتوں کیLدyر ان کی پابنyآازاد ہوجاتا ہے جوکہ اگرچہ کسی وقت مفید تھیں مگ پابندL سے میں تعلیم میں ترقی کرنے کے بعد بھی قائم رہنا تضیع اوقات اور ترقی کے خلاف ہے۔ اسی طyرح اس دنیyا کے بyڑے مکتب میں عقyل ہم کyو یہ سyکھلاتی ہے کہ L علیم ہرگز ہرگز یہ نہیں چاہتا کہ اس کے شاگرد ہمیشہ الہیات کی ابجyyد خداLدyyوم کی پابنyyرس Lاہرyyہ ظyyریں اورہمیشyyرقی نہ کyyخوانی ہی میں مصروف رہیں اور ت کرتے رہیں اوراپنے خالق کے عرفان میں جس نے دنیا کو اس غyyرض ومقصyyد سyyے

پیدا کیا کہ مخلوق اسے جانے کبھی ترقی نہ کریں۔ جس طرح مکتب میں مبادL العلوم کی کتابوں کی جگہ وہ کتابیں لےیی درجہ کےمطyyالعہ کی جمyyاعتوں میں سyyکھائی جyyاتی ہیں لیyyتی ہیں جyyو کہ اعل اورکسی طرح سے تخالف وتضاد واقع نہیں ہوتا بلکہ ایک ہی مقصyد کے حصyولیی الہyام کے وہ پہلے کی تکمیل ہوتی جyاتی ہے اسyyی طyyرح سyے ممکن ہے کہ الہLرyyادہ گہyyد کے زیyyرسوم سے علاقہ رکھتے ہیں ان کی جگہ بع Lحصے جو ظاہر اور روحyانی تعلیم کے الہyام لے لیں تyوبھی جس طyyرح سyے طyالب العلم کے علم میں ترقی کرنے سے صرف ونجو کے قواعد تبدیل اورمنسوخ نہیں ہyyوتے اسyyی طyyرح

خدا حق کے بنیادL اصول والہامی حقائق شاگردان سے اخلاقی شریعت اور دین تعلیم میں تبyyدیل ومنسyyوخ نہیں ہyyوتے۔ علاوہ بyyرین ہوسyyکتاہے کہ بہت کے دورانیی مکتب کے معلمyyوں کے طyyور پyyر بھیجے جyyائیں سyyی نyبی یکے بعyyد دیگyرے الہآانے والوں میں سے ہرایک اپنے پیشرو سے زیادہ لوگوں کو اورممکن ہے کہ بعد میں یی میں ہyyدایت کyyرے اور جyyو الہyyام اس طyyرح سyyے تھyyوڑا تھyyوڑا کyyرکے عرفyyان الہ بتyyدریج دیyyا گیyyا ہyyو اس میں اس طyyرح کی تبyyدیلی پyyائی جyyائیگی کہ وہ رفتہ رفتہیی درجہ کی طرف ترقی کرتyyا جائیگyyا لیکن ایسyyی حyyالت میں ایسyyا یی سے اعل ادنیی درجہ کی تعلیم گyyاہوں میں عقل ہے کہ جب طلبا اعل خیال کرنا بالکل خلافآاکyyر ان سyyے یہ طلب یی علyyوم کی تحصyyیل کyyرچکیں گے توایyyک نیyyا اسyyتاد اعل کریگا کہ جو کچھ انہوں نے تحصیل کی ہے اس سے بالکل دست بyyردار ہyyوکر

از سر نوابجد خوانی شروع کریں۔ پس اب ہم صاف دیکھتے ہیں کہ سچے اورحقیقی الہام کی تعلیمyyات میں بyyاہمی تضyyاد وتنyyاقض نہیں ہوسyyکتا اوربyyاوجود اس حقیقت کے ضyyرور ہے کہ

یی کے مکاشفہ میں بتدریج ترقی ہونہ کہ بخلاف اسکے تنزل ۔ الہامی عرفان الہ آادم کو خداوند کسی کتاب یانبی سے یہ ہرگز ہرگز نہیں ہوسکتا کہ بنی آادم کریم کا پورا یا کامل مکاشفہ عنایت کرے۔ بیشک الہامی کتابیں اورانبیا بyyنی کو خدا کے بارے میں بہت کچھ سکھاسکتے ہیں۔ ہم ان سے خدا کے احکام جلیلہ کے بyyارے میں سyyیکھ سyyکتے ۔ اس کی پyyاک مرضyyی اوراس کے صyyفاتیی بyارL تعyyال یی کتyابوں کے وسyyیلہ سyyے ذات آادم کو انبیاء اورالہام ہیں لیکن بنی

Page 20: Mizan-ul-Haqq — Part 1 - Muhammad, Islam & …muhammadanism.org/Urdu/book/pfander/documents/mizan-ul... · Web view... سے اپنی صداقت کو قائم کریں اورجو

سے شخصی واقفیت ہرگز حاصyل نہیں ہوسyکتی ۔ بادشyاہ کے اعلان اوراس کےآاگyاہ کyرتے نقیبوں کے الفاظ اس کی عنایyات کے فyرامین سyے اسyکی رعایyا کyو ہیں اور یہ ظyyاہر کyyرتے ہیں کہ وہ کیسyyا مہربyyان اور عyyادل ہے لیکن بادشyyاہ کyyوآانکھyوں سyے پہچانے اور شخصی طyyور پyر جyاننے کے لئےضyرورہے کہ رعایyا اپyنی آاواز اپyyنے کyyانوں سyyے سyyنے ۔ اس پyyر بھی رعایyyا کyyاعلم اسyyے دیکھے اور اس کی بادشاہ کے بارے میں کامyل نہیں ہوگyا اگyرچہ جتنyاہے حقیقی ہوگyyا۔ بادشyyاہوں کے بادشاہ اور تمام کائنات کے خالق ومالک کو جاننے کyyا بھی ایسyyا ہی حyyال ہے۔ اس کے رسول جو اس کے فرامین کو لاتے ہیں اورہم کyyو اس کے فضyyل وکyyرم کی صyyفات سyyے واقفیت بخشyyتے ہیں اس کی مخلوقyyات کyyو اس کی شخصyyی اور مطلyyق نادیyyدہ ہے۔جyyو حقیقی واقفیت تyyک نہیں پہنچاسyyکتے کیyyونکہ وہ قyyادر کچھ مرسلین وانبیyyاء سکھاسyyکتے ہیں اس کے علاوہ انسyyان ایyyک ظyyاہرL مکاشyyفہیی کyyا محتyyاج ہے جyyو کامyyل انسyyانیت اورکامyyل الyyوہیت کyyا ر ذات الہ yyاور مظہ آادم ایسے شخصyی طyyور سyyے جyان سyyکیں جیسyے اپyنے مجموعہ ہو جس کو بنی دوستوں کو جانتے ہیں اوراس سے بڑھ کyر جyو ان کے دلyyوں میں گھyyر کرسyyکے اور ان کو خدا کی عبادت کی طرف لیجائے۔ نہ جزا واجر کی امیyyد سyyے نہ سyyزا کے خyyوف سyyے بلکہ سyyچی اور حقیقی محبت کی وجہ سyyے جyyوکہ وہ خyyود غرضyyییی تyرین ہے۔ لہyyذا سyچا الہyyام ایسyے ت انسyانی میں سyyے اعل سے پاک اور صyفاآاگاہ کردیگا تاکہ وہ اس کے آادم کو پہلے ہی سے یی سے بنی مکاشفہ ومظہر الہآامyyد کے منتظyyر ہوجyyائیں۔علاوہ بyyرین حقیقی الہyyام اس اظہyyار سyyے پیشyتر اس کی

مظہر کی علامات بتائیگا جن کے وسیلہ سے لوگ اسےپہچان سکیں اوراس کی آامد کے بعد اس کے افعال واقوال کو ایسی صفائی سے قلم بند کyyریں کہ ان سyyےآانکھ سyyے صyyاف طyyور سyyے دیکھیں بعyyد کے زمyyانہ کے لyyوگ اسyyے ایمyyان کی

یی کو پہچانیں۔ تعال Lاورجانیں اوراس کے وسیلہ سے خدا جوالہام ان مyذکورہ بyالا چھ شyyرائط کyyو پyورا کyرے وہی خyدا کی طyyرفآاخرL الہام کہلانے کا مسyyتحق ہوسyyکتا ہے سے اس کے بندوں کی طرف سچا اوریی راز بھی ہyyونگے جyyو انسyyانی عقyyل ایسے الہام میں ضرور اس قسم کے چنyyد الہ د ادراک سyyے بعیyyد ٹھہyyرینگے تyyاکہ انسyyان اپyyنی کمyyزور عقyyل yyائی اورحyyکی رس کےوسیلہ سے انکی تہ تک نہ پہنچ سyyکے کیyyونکہ یہ امyyر مسyyلمہ ہے کہ خyyالق کyyایی وبyالا ہیں کیyونکہ علم اوراس کی دانائی انسان کی عقل ودانش سyے بے حyد اعل انسان خاک سے پیدا ہوا اور نہایت کوتہ نظر ہے اور زمانہ کے لحyyاظ سyyے گویyyا وہ

کل کا بچہ ہے۔ چنانچہ شاعرنے کہا ہے :بہ دریاL وصالش فکرو دانش بے سرو ماپایانبہ ہامون جلاش خنگ فکر ت لنگ وسرگردان

Lذات پاک بار پس جبکہ حقیقت حال یہ ہے تو انسان کی عقل کنہیی تک کیونکر پہنچ سکتی ہے؟ جبکہ انسان اپنی محدود ذات کyyو بھی نہیں تعالآانکھ کس طyyyرح دیکھyyyتی ہے اورکyyyان سyyyمجھ سyyyکتااور اسyyyے کچھ پتہ نہیں کہ آالات کےذریعہ سyyے اس کی روح جyyو کیسے سyyنتا ہے اور ان مyyادL اورجسyyمانی کہ غیر مادL ہے اپنی اطراف وجوانب کی مادL اور دیدنی اشیا سے کیونکہ رشتہ رکھتی ہے تو نا دیدہ ولامحyyدود خyدا کے رازوں کyو کیyونکر سyمجھ سyکتا ہے ؟

Page 21: Mizan-ul-Haqq — Part 1 - Muhammad, Islam & …muhammadanism.org/Urdu/book/pfander/documents/mizan-ul... · Web view... سے اپنی صداقت کو قائم کریں اورجو

یی صفات موجود ہوں کہ افyyراد بلکہ ممکن ہے کہ خدا کی ذات میں ایسی اعل مخلوقات میں سyے کyوئی فyyرد ایسyی صyفات سyے متصyف نہ ہyyو۔ پس انسyان اپنی عقل کے زور سے یہ کیونکر معلوم کرسکتا ہے کہ خyدا میں فقyط یہ یyا وہ صفات ہیں اوران کے علاوہ اس میں اورنیyyک وکامyyل صyyفات نہیں ہیں۔ وہ ذات پاک جو کہ خیال ووہم سے باہر ہے اسے کون محدود کرسyyکتا ہے؟ جyyو انسyyانیL کرے وہ اپنے لئے الوہیت کا مدعی ہے۔ جyyو صyyفات بyyد اور ایسا کرنے کا دعو رذیلہ ہیں اوراس اخلاقی شریعت کے خلاف ہیں جyyو ہمyyارے دلyyوں پyyر مرقyyوم ہےآائینہyyا ہی دل پyر عکس ہے ( فقyyط ان کے بyارے یی کyا ہمyارے اور ذات بارL تعyyالءا اگyyر کyyوئی میں ہم یقینی طورپر کہہ سکتے ہیں کہ خدا ان سyyے خyyالی ہے ۔ مثل یL کyرے اور یہ بیyان کyرے کہ خyدا میں صyفات خyدا ہyونے کyا دعyو کتاب الہyام

م خدا نہیں ہے۔ ءا کہدینگے کہ یہ کتاب الہا رزیلہ ہیں تو ہم فور مندرجہ بالا بیان سyyے بخyyوبی ظyyاہر ہے کہ ہyyر مفروضyyہ الہyyام خyyدا کyyو امتحyyان کyو رکھyyنے اور امتحان سyے پرکھyyا جyyائے ۔ ایسyےمحک کونسے محک دانائی وہوشیارL سے استعمال کرنے کی سخت ضرورت ہے۔ اس حقیقت سyyے صاف ظyyاہر ہے کہ بہت سyی اقyyوام جھyyوٹے نyبیوں اورجعلی کتyyابوں کyو خyyدا کیتبت پرسyتی و طرف سے فرستادہ تسyلیم کرلیyنے کے سyبب سyے گمyراہ ہوگyئیں اور

آاب ولق دوق صحرا میں بھٹک گئیں۔ بے دینی کے بے اگر کوئی بے دین اقوام مذہبی کتابوں کyyا اس طyyرح سyyے امتحyyان کyرےیی کی تعyyال Lداyا خyات کyا کہ ان کی تعلیمyائے گyوم ہوجyاف معلyو صyو اس کyت

حyyق ومغفyyرت طرف سے ہونا بالکyyل نyyاممکن ہے کیyyونکہ ان کتyyابوں سyyے عرفyyانآارزو میں معاصyyی اورازلی وابyدL نیyک بخyتی کے بyارے میں انسyان کے دل کی L پورL نہیں ہوتی ہیں۔ بے دین اقوام کی ان کتابوں میں ہمہ دان وقادر مطلق خدا مطلق وخyyالق ومالyyک کی تعلیمyyات کی جگہ بہت سyyے جھyyوٹے معبyyودوں کے افسانے مندرج ہیں جن سے لوگ ان کی پرستش کرنyyا شyyروع کyyرتے ہیں اور شyyرک وبت پرسyyتی اور بہت سyyے دیگyyر نyyاگفتہ بہ گنyyاہوں میں ان ناپyyاک معبyyودوں کی خوشyyنودL حاصyyل کyyرنے کی غyyرض سyyے مبتلا ہوجyyاتے ہیں۔ پس مyyذکورہ بyyالا امتحانوں یا معیار سے اگر ان اقوام کی مyyذہبی کتyyابوں کyyو پرکھyyا جyyائے تyyو محکیی سے نہیں لکھی گئیں اور اس حقیقت سے صاف ثابت ہوجائے گا کہ الہام الہ یہ بyyات بھی بخyyوبی ثyyابت ہوجyyائیگی کہ جن معیyyاروں کyyو ہم نے پیش کیyyا ہے وہ خyاطر خyواہ تسyلی بخش اور کyافی ہیں کیyونکر وہ ان باطyل مyذاہب کyا بطلان عیان کرتے ہیں۔ لہyyذا دین اسyyلام اور دین عیسyوL کوپرکھyyنے میں اگyر ان معیyyاروں کو استعمال کریں تو ہم ایک ایسا محک امتحان استعمال کرینگے جو کہ قابل

وثوق ثابت ہوچکا ہے۔ اس کتاب کے لکھنے سے ہمارL غرض یہ ہے کہ مذکورہ بالا طریق پyyرآادم کی زبyyان میں مرقyyومہ تحقیق اور یہ معلوم کرنے کی کوشش کی جyyائے کہ بyyنی پyyyاک کyyyا اظہyyyار یی کی ذات L تعyyyال کتyyyاب کے اوراق میں جہyyyاں تyyyک خyyyدا

آان۔ ہوسکتاہے اس کے مطابق کلام الله بائبل ہے یا قر

Page 22: Mizan-ul-Haqq — Part 1 - Muhammad, Islam & …muhammadanism.org/Urdu/book/pfander/documents/mizan-ul... · Web view... سے اپنی صداقت کو قائم کریں اورجو

آان دونyوں میں من جyyانب شاید بعض لوگ یہ خیال کyyریں کہ بائبyyل اور قyyرآان ا س الہام کی تکمیل ہوسکتاہے جyو بائبyyل میں شyروع ہyوا الله ہوسکتے ہیں اور قر انبیاء سے تورات کی تعلیمات عتیق کے دیگر مصحف جیساکہ زبور اور عہد پر اضافہ ہوتا ہے اورجس طyyرح سyے اناجیyyل وعہyد جدیyد کے دیگyر حصyyوں سyyےآادم کو ایسی تعلیمات دL جاتی ہیں جو اگرچہ عہد عتیق کی تعلیمات سے بنی یی درجہ کی ہیں۔ دین اسyyلام پyyورL مyyوافقت رکھyyتی ہیں تyyو بھی ان سyyے بہت اعل اور دین عیسوL کی بڑL بڑL تعلیمات کے امتحyyان سyyے ہم یہ دریyyافت اور فیصyyلہ

آان کا یہی حال ہے یا نہیں۔ کرسکینگے کہ بائبل وقرآان وبائبل کی تعلیمات میں موافقت ہے اور اگر ہم کو یہ معلوم ہو کہ قرآان اخلاقی اور روحyyانی تعلیمyyات میں بائبyyل سyyے ایسyyا ہی بyyڑھ کyyر اور بہyyتر ہے قyyر جیسyاکہ انجیyل تyورات سyے تyو ممکن ہے کہ مyذکورہ بyالا خیyال درسyت ہyو لیکن اگربخلاف اس کے یہ ثابت ہyyو کہ چنyد خyyاص اور بyڑL بyڑL تعلیمyات میں بائبyyلآان باہم متضاد اورمتناقض ہیں تو صاف ظاہر ہوجائے گyyا کہ ان میں سyyے فقyyط اور قرآان دونyyوں ایک ہی سچا ہے اورحقیقی الہام یعنی کلام الله ہوسکتاہے۔ ہم بائبل وقریی کی کو مذکورہ بالا محک امتحا ن کے وسyyیلہ سyyے پyyرکھینگے تyyاکہ خyyدا تعyyال رحمت وہدایت سے ہم دریافت کرسyکیں اوریقیyyنی طyyورپر ہم کyyو معلyوم ہوجyyائے کہ

نجات منکشف ہوتی ہے۔ دونوں میں سے کس کے وسیلہ سے فی الحقیقت راہ جوکyyوئی حyyق جyyو ہے اور خyyدا کی مرضyyی کyyو بجالانyyا چاہتyyا ہے اسyyے رحیم کے نyyام Lداyyاتھ خyyوش اوراخلاص ارادت کے سyyچاہیے کہ دلی سرگرمی وج

سyyے اس تحقیyyق کyyو شyyروع کyyرے اور اس ہمہ دان خyyالق ومالyyک سyyے یہ التجyyا والتماس کرتا رہا کہ وہ اپنی ہدایت کےوسیلہ سے اس کی نظyر کyو تمyyام تعصyبیی ہدایت کی روشyyنی میں قyyدم وفرقہ بندL کی ظلمت سے پاک کردے تاکہ وہ الہ

نہ مارسکے۔یی کی رحمت وہyyدایت پyyر پyyورا بھروسyyہ کرکےبائبyyل L تعال چنانچہ ہم خداآان کی تحقیق اوران کے امتحان کو شyyروع کyyرتے ہیں تyاکہ یہ معلyyوم کyyریں کہ اورقر آایا عقائدو فرائض کے اہم ترین امyور میں وہ بyاہم متفyyق ہیں یyا نہیں اور اگyyر وہ بyاہم مخالف ہیں تو دونوں میں سے کس میں الہام ایزدL مندرج ہے؟ یyا ایسyا اہم تyرین امر ہے کہ جو شخص ابدL راحت ونیک بختی کyyا طyyالب ہyyو وہ اس کے بyyارے میں ہر گزہرگز بے پرواہ ہونے کی جرات نہیں کرسyyکتا کیyyونکہ اظہyyر من المشyyس ہے کہ اسی امرکی تحقیق کے نتیجہ پر ہمارL ابدL سعادت ونجyyات یyyاہلاکت نجyyات کyyو ظyyاہر فرمادیyyا ہے اورہم اسyyے یی نے راہ کyyا دارومyyدار ہے۔ اگyyر خyyدا تعyyال دریافت کرکے اختیار نہیں کرتے توپھر ہم گمراہی اور روحانی ضلالت سے کیyyونکر

بچ سکتے ہیں؟ لیکن سب سے زيادہ اس بات کا خیال رکھنyyا چyyاہیے کہ تلاش وتحقیyyق حق میں ہر طرح کی مخالفت اور سخت کلامی سے برکناررہیں اور نفرت والزامآانکھوں کے سامنے آادم کی روحانی دہی سے دست بردار ہوں کیونکہ اس سے بنی پyyردہ حائyyل ہوجاتyyا ہے اور بیش بہyyاگوہر حyyق کی تلاش میں وہ ایyyک دوسyyرے کی مدد داعانت نہیں کرسکتے ۔ دینی امور میں نہایت مناسب ہے کہ ایک دوسyyرے

Page 23: Mizan-ul-Haqq — Part 1 - Muhammad, Islam & …muhammadanism.org/Urdu/book/pfander/documents/mizan-ul... · Web view... سے اپنی صداقت کو قائم کریں اورجو

سے نفرت اورلڑائی جھگڑے کے عوض میں ہم ایyyک دوسyyرے کی قyyدر کyyریں اورترتکلیف سyyفر میں یی کے حضور میں پہنچنے کے لئے اس زندگی کے پ تعال Lخدا آادم کے بیyyٹے ہیں اورہم سyyب کyyا باہم معین نوپاورہوں کیونکہ ہم سب ایک ہی باپ خالق ایک ہی واحد وبرحق خدا ہے اوراس دنیا کے مکتب میں ہم سyyب اسyyی کے

شاگرد ہیں۔ چنانچہ شیخ سعدL شیرازL نے خوب کہا ہے :آادم عضلہ ین یکد مگیر اند آافرینش زیک جوہر احمدبنی کہ در آاورروزگار دگر عضوہار انما ند قرارچو عضوئے بدر

حyق کی تلاش میں حyyق کی نyور L جنس اورمتلاشyyیان اگyyر ہم اپyنے ابنyyا یادرL اور مدد کرتے ہیں تو نہایت زیبyا ہے کہ کامyل توکyل وامیyد کے سyyاتھ کمyال رحیم ورحمان سے دعا کریں کہ وہ اپنے چہرے کے نyyورکر ہم Lسے خدا Lعاجز پر جلوہ گرفرمائے اورہمیں یہ توفیق بخشے کہ ہم ہر طرح کی روحyانی خودبیyنی کyویی سyyے آاپ سے دورکریں کیونکہ خودبین ومتکبر انسyyان ہرگyyز ہرگyyز خyyداL تعyyال اپنے

برکات کوحاصل نہیں کرسکتا۔ چنانچہ مشہور شاعر فیضی بے یوں کہاں ہے۔ آاموز اگرتشنہ فیضی آاب زمینے کہ بلند استافتادگی ہرگز نخوردپھر شاعر نے یہ بھی خوب کہاہے:

ہبل مارا جانب رارL کندرچون خدا خواہد کہ مان یارL کندآاتyyاہے آافتاب جہا نتاب اپنے ہی نور کے وسیلہ سyyے ہمیں نظyyر جس طرح یی فقyyط اپyyنے ہی روحyyانی فیض کی تنyyویر کےذریعہ سyyے اپyyنی تعال Lاسی طرح خدا نادیدہ ذات کو ہمارL روحانی نظyyر میں جلyyوہ گرفرماتyا ہے۔ پس جب ہم اپyنی دلی

دعyyاؤں کyyو خداونyyد کyyریم کے حضyyور میں پیش کyyرکے اس کے فضyyل وکyyرم کی حyyق تyyک ہمyyارL رسyyائی ہyyو تyyو واجب ہے کہ ہم ہدایت کو حاصل کریں اور عرفانءا قبول کریں کیونکہ تمام سچائی خدا اس حق اور سچائی کو جہاں کہیں پاؤں فور کی طرف سے ہے جو کہ خود سچائی یعنی الحق کہلاتاہے ۔ جوکوئی سچائی یyyا

یی کو رد کرتا ہے۔ حق تحقیر کرتا ہے وہ خود خداL تعال یہ کتاب تین حصوں میں منقسم ہے پہلے حصے میں ہم جاہyyل ونyاواقف لوگوں کے اس قول پر غور کyyرینگے کہ تyyورات وزبyyور اورانجیyyل جyyو زمyyانہ حyyال میں مسyyyیحیوں میں رائج ہیں محyyyرف ومنسyyyوخ شyyyدہ ہیں۔ دوسyyyرے حصyyyے میں ہم مسyyیحی دین کی بyyڑL بyyڑL تعلیمyyات کyyا مختصyyر ذکyyر کyyرینگے اور اس کی عتیق وجدید مذکورہ بالا محک امتحان اور معیyyاروں تحقیق کرینگے کہ عہد کے سے درست وصحیح ٹھہرتے ہیں یا نہیں۔ تیسرے حصے میں ہم اس امر کیآان کلام اللyه اور حضyرت آایا اہل اسyلام کے بیyان کے موافyق قyyر تحقیق کرینگے کہ

محمد خاتم النبین اوررسول الله ہیں یا نہیں ۔ ہ نجات کی طرف رہنمyyائی کی اس کوشyyش پyyر خyyدا بyyرکت بخشyyے راآارزومنyyد ہیں بyyار ان اوران سب پر جواس راہ پرچلyyنے کے لyyئے خyyدا کے فضyyل کے

رحمت کو کثرت سے نازل فرمادے۔

Page 24: Mizan-ul-Haqq — Part 1 - Muhammad, Islam & …muhammadanism.org/Urdu/book/pfander/documents/mizan-ul... · Web view... سے اپنی صداقت کو قائم کریں اورجو

پہلا حصہ عتیق کی اس بات کے ثبوت میں کہ انجیل اور عہدکتابیں کلام الله ہیں اور محرف ومنسوخ نہیں ہیں

پہلا بابآان کی شہادت بائبل کے حق میں قر

نقلی میں منقسyyم کیyyا ہے۔ شyyہادت عقلی علمyyاء شyyہادت کوشyyہادتمیں اندرونی وبیرونی ہر دو طرح کی شہادت شامل ہے۔

Lرورyyو ضyyتے تyyئے لکھyyتوں کے لyyتبت پرس اگyyر ہم یہ کتyyاب ملحyyدوں اور عyyتیق ہوتاکہ پہلے ہم بیرونی شہادت سے ثyyابت کyyرتے کہ انجیyyل شyyریف اور عہyyد Lداyyاد ہیں اوران میں خyyل اعتمyyرف اور قابyyیر محyyدیم وغyyکے تمام مقدس نوشتے ق بزرگ وبرتر کا الہام مندرج ہے ۔ علاوہ بyyرین ان میں سyے ہرایyک کتyyاب کی تyواریخ بتانا بھی ضرورL ہوتا اور یہ بھی بیان کرنا پڑتا کہ مقدس نوشyyتوں اور صyyحیفوں کی تکمیل کیونکر ہوئی اور جن مصنفوں سے یہ مختلف نوشyyتے منسyyوب ہیں ان سyyے منسوب کرنے کی صحت ودرستی پر کyyون سyی بyیرونی شyہادت بہم پہنچی ہے ۔

پھر ہم کو اس اندرونی شyہادت کyو بغyور پرکھنyا ہوتyا جyو کہ ان نوشyتوں ہی سyےملتی ہے اورپھر اس تحقیق کے نتائج بیان کرنا ہوتا۔

مسیحی علماء بار بار یہ سب کچھ کرچکے ہیں ۔ اس کا ایyyک سyyببآائے ہیں یہ ہےکہ ابتدا ہی نے منکyyرین ہمyyارے پyyاک نوشyyتوں پyyر حملے کyرتے چلے اورعلاوہ برین اپنے ذاتی اطمینyyان کے لyyئے ہم نے ان نوشyyتوں کی موافyyق ومخyyالف ہرطرح کی شہادتوں پر غور کیا ہے ۔ اس سے بڑھ کر ہم مسyyیحیوں کyyا یہ اعتقyyاد ہے کہ اس طرح سے پرکھنا اورامتحان کرنا ہمyyارا فyyرض ہے کیyyونکہ کلام اللyyه میں

آازمyyاؤ" کیyyونکہ اس نے اسyyی(۳۱: ۵تھسyyلنیکیوں ۱)مرقyyوم ہے کہ سyyارL بyyاتوں کyyو غyyرض ومقصyyد سyyے ہم کyyو عقyyل عنyyایت کی ہے کہ اس کے جلال کے لyyئے ہم اس کا درست استعمال کریں۔ حق یا سچائی الله جل شانہ کی صفات میں سے ایyyyک ہے لہyyyذا اس کyyyو کبھی زوال نہیں بلکہ موصyyyوف حقیقی کی طyyyرح ازلییی آارزو یہ ہےکہ حق کو دریافت کرے اور خدا تعyyال وابدL ہے۔ پس جس کی دلی کی پاک واقدس مرضی کے مطابق زنyyدگی بسyyر کyyرے اسyyے اپyyنے ایمyyان واعتقyyاد کے بنیyادL اصyول کے کامyل امتحyان سyے ہyyر گyز ہرگyز خyائف نہیں ہونyا چyاہیے کیونکہ جب وہ امتحان کرچکیگا تو نہ فقط خود حق وراسyyتی کی محکم چٹyyان پر کھڑا ہوگا بلکہ اورایسے اشخاص کی مدد کریگا جو شکوک کے سمندر میں بہے جyyyyاتے ہیں۔ اب اس کyyyyا ایمyyyyان کہلانے کے لائyyyyق ہے اور محyyyyق تقلیyyyyد

وتعصب یا نادانی کے نام سے نامزد نہیں ہوسکتا۔

Page 25: Mizan-ul-Haqq — Part 1 - Muhammad, Islam & …muhammadanism.org/Urdu/book/pfander/documents/mizan-ul... · Web view... سے اپنی صداقت کو قائم کریں اورجو

مسyyyیحی علمyyyاءکے کتب خyyyانے مسyyyیحی شyyyہادات کی کتyyyابوں سyyyے بھرےپڑے ہیں لیکن اس موقع پر ان کا بیyyان کyyرنے کی ضyyرورت نہیں کیyyونکہ ہمآان ن اہyyل اسyyلام کے لyyئے لکھ رہے ہیں جyyو کہ قyyر منکرین کے لئے نہیں بلکہ بyyرداراآاخرL الہام یا وحی مانتے ہیں اورجyyو کچھ کو انسان کے لئے خدا کی طرف سے اس میں مندرج ہے ان کے نزدیک وہ سب کا سب کلام الله ہے۔ اہل اسلام کو یہآان کیا کہتyyا ہے ۔ دریافت کرنا اورجاننا ازحد ضرورL ہے کہ بائبل کے بارے میں قر اس کی ایyyک بyyڑL بھyyارL تyyوجہ یہ ہے کہ جہلا میں اس امyyر کے متعلyyق ایyyک بالکل غلط خیال اور بے بنیyyاد اعتقyyاد رائج ہے۔ اس مقyyام پyyر یہ کہنابیجyyا نہ ہوگyyا کہ اس اہم معyyاملہ کے بyyارے میں بہت سyyے مسyyلمانوں کyyا خیyyال واعتقyyاد ان کیآان کی تعلیم کے بالکyyل خلاف ہے۔ اس لyyئے ہyyر اپyyنی ہی دیyyنی کتyyاب یعyyنی قyyرآان کیyا ایک سچا مسلمان اس امر کی تحقیق میں کہ" بائبyل کے بyارے میں قyyر شہادت دیتyyاہے اور موخزالyذکر سyے ہم مقyyدم الyذکر کی نسyyبت کیyyا تعلیم حاصyل

کرسکتے ہیں؟" ہمارے ساتھ شریک ہونے سے فائدہ اٹھاسکتا ہے۔ہی امر تو سب پر عی��اں ک خ��ود ق��رآن اس ہے ہک حض��رت محم��د ک زم��ان ادت دیت��ا ہبات پ��ر ش ے ہ ہے ہود ونصاری ملک عرب میں موجود اور دینی ہمیں ی

م مخ��الف تھ چن��انچ س��ور بق��ر ک ےامور میں با ہ ہ ہ ے۔ ہلی آیت میں ی��وں مرق��وم ہےچ��ودھیں رک��وع کی پ ہ

صارى ليست اليهود وقالت شيء على النصارى وقالت شيء على اليهود ليست الن

اوریعنی پر را کچھ نصاری یں ن ا ک ن ود ی ہاور ہ ہ ے ہر دوفری��ق ود کچھ را پ��ر ی یں ی ا ن ہyyyنص��اری ن ک ہ ۔ ہ ہ ہ ہ ے

د یں پھر ق��رآن ش��ا الت ل کتاب ک ہےقرآن میں ا ہ ۔ ہ ے ہ ہان لوگوں ن اپن الق��اب حاص��ل ےک جس کتاب س ے ے ہےکئ فی الحقیقت ان ک پا س موج��ود تھی اوراس ےایت صفائی س تورات ےکتاب ک حصوں کو قرآن ن ہ ےہوزب��ور اور انجی��ل ک ن��ام س بی��ان کرت��ا عالو ہے۔ ے ےہبرین قرآن ی بھی بی��ان کرت��ا ک ی کت��ابیں خ��دای ہ ہے ہوئیں اور ق��رآن خ�ود ہyyyتعالی کی ط��رف س ن��ازل ے ےبعد میں ان کی تائید وتصدیق کی غ��رض س دی��اےگیا چنانچ سور فاطر ک چوتھ رک��وع میں ی��و ں ے ہ ہ ۔

ذي ہےمندرج ه��و الكتاب من إليك أوحينا والدقا الح��ق ما مص�� ��ديه بين ل م یعنیي ہاورج��و

ی ٹھی��ک س��چا ک��رتی تجھ پر اتاری کت��اب و ہےن ہے ہ ےہآپ س اگلی کو پھر قرآن ی بھی سکھاتا ک ج��و ہے ہ ۔ ےیں ان کو عالم آخ��رت ہلوگ ان کتابوں کو رد کرت ےہمیں سزا ملیگی جیس��اک س��ور م��ومن کی آٹھ��ویں ہ

ہےرکوع کی دوس��ری اور تیس��ری آیت میں مرق��وم ذين بوا ال رسلنا به أرسلنا وبما بالكتاب كذ

وف ��اقهم في األغالل إذ يعلم��ون فس�� أعنل الس�� حبون والس في يس�� في ثم الحميم

ار یعyyنی جنہyyوں نے جھٹلائی یہ کتyyاب اورجyyو بھیجyyا ہميسجرون النآاخر جان لینگے جب طوق پyyڑینگے ان کی گردنyyوں نے اپنے رسولوں کے ساتھ سو آاگ میں ان کو جھونک میں اور زنجیریں۔ گھسیٹے جائینگے جلتےپانی میں۔ پھر جدیyyد عتیق اور عہyyد آان اس امر کا بھی مظہر ہے کہ عہد دینگے۔ علاوہ برین قر کی کتyyابوں میں عyyام تعلیمyyات بyyاہم موافyyق ومطyyابق ہیں۔ چنyyانچہ سyyورہ مائyyدہ کے

Page 26: Mizan-ul-Haqq — Part 1 - Muhammad, Islam & …muhammadanism.org/Urdu/book/pfander/documents/mizan-ul... · Web view... سے اپنی صداقت کو قائم کریں اورجو

بعيسى آثارهم على وقفيناساتویں رکyyyوع میں مرقyyyوم ہے۔ما مصدقا مريم ابن وراة من يديه بين ل الت

��ور ه��دى في��ه اإلنجيل وآتيناه دقا ون ومص��ما وراة من يديه بين ل وموعظ��ة وهدى الت

قين لمت یی مyyریمہل yyر عیسyyدموں پyyبھیجا ہم نے انہیں کے ق Lیعنی اور پچھاڑ آاگے سyyے تھی اوراس کyyو دL ہم نے انجیyyل کے بیٹے کو سچ بتاتا تyyورات کyyو جyyو جس میں ہدایت اور روشنی اور سچا کرتی اپyنی اگلی تyورات کyو اور راہ بتyاتی اورآان یہ سyب کچھ کہتyا ہے نصیحت ڈروالوں کyو۔ چyونکہ بائبyل کے حyق میں قyر اس لئے ہمیں بائبyyل کی تصyyدیق کے وہ سyyب ثبyyوت بہم پہنچyyانے کی ضyyرورت

نہیں جو منکرین کو قائل کرنے کی غرض سے لکھتے وقت ضرورL ہوتے ۔آان کyyو من۱لیکن شاید کوئی یوں کہے ) آاپ مسیحی لyyوگ جyyو کہ قyyر )

جانب الله نہیں مانتے معقول طور پyyر اپyyنی دلائyل اور اپyyنے دعyyاوL کے ثبyyوت میںآانی پیش نہیں کرسyyکتے) ( علاوہ بyyرین جyyو کتyyابیں اب مسyyیحیوں میں۲آایyyات قyyر

جدید کے ناموں سے رائج ہیں وہ وہی کتابیں نہیں جن کا عہد عتیق اور عہدآان ذکر کرتاہے یا کم از کم بہر حال وہ محرف ومنسوخ ہیں۔ قر

اس کے جyyواب میں ہم یہ مyان لیyyتے ہیں کہ اگyyر مسyیحی لyyو گ پyyاکآان پyyر بھروسyyہ کyyریں تyyو پہلا نوشتوں کی صحت اور ودرستی کے ثبوت کے لyyئے قyyرآان کے اعتراض بالکل بجyا اور معقyول ہے کیyونکہ ہم تyو کسyی صyورت میں بھی قyر محتاج نہیں کہ وہ ہمارL کتب مقدسہ کی صحت وصداقت کو ہم پyyر یہ ثyyابت

آانی کyو پیش کyyرنے سyyے ہمyyارا مقصyyد اور ہی ہے۔ ہم تواہyyل اسyyلام قر آایات کرے۔ آان کی اس تعلیم کyyو کyyو یہ دکھyyانے اورسyyمجھانے کی کوشyyش کyyررہے ہیں کہ قyyر مقدسyyہ کے بyارے میں دیتyا ہے۔ اگyر یL کی کتب قبول کyریں جyو وہ یہyود ونصyار مذکورہ بالا اعتراضوں میں سے دوسرا اعتراض بجا درست نہ ہو تو یہ دلیل بالکلآان کی تعلیم کے بھی معقyyول ہے ۔ یہ دوسyyرا اعyyتراض اگyyرچہ صyyاف طورسyyے قyyرآایت میں آاتا ہے )کیyyونکہ سyyورہ انعyyام کے چyyوتھے رکyyوع کی چyyوتھی خلاف نظر

مرقyyوم ہے۔ یعyyنی کyyوئی بھی اللyyه کے کلام کyyولكلمات مبدل وال بدل نہیں سyکتا(تyو بھی انشyاء اللyه ہم خyدا کے فصyل سyے اس کتyاب کے دیگyر ابyyواب میں اس اعyyتراض کی تحقیyyق کyyرینگے لیکن اس تحقیyyق سyyے پیشyyتر ہمآان کے چند مشyyہور مقامyyات کyyو اہyyل اسyyلام کی خyyدمت میں نہایت ادب سے قرآان بائبل کے حق میں کیyyا شyyہادت پیش کرتے ہیں تاکہ صاف معلوم ہوجائے کہ قر دیتاہے ۔ ہم بڑے بڑے مشہور مفسyرین اسyلام کyا بھی حyوالہ دینگے تyاکہ یہ بyاتآان کی پیش کyyyردہ عبyyyارات کyyyا ٹھیyyyک مطلب صyyyاف ثyyyابت ہوجyyyائے کہ ہم قyyyر

سمجھتے ہیں۔آان ہی سyyے صyyاف ظyyاہرہے کہ الکتyyاب یعyyنی بائبyyل یہ بyyات خyyو د قyyر ل کتyاب کے پyاس موجyyودتھی اور فقyyط اسyم بے yانہ میں اھyyد کے زمyحضرت محم آان کے بہت سyyے مسyyمی یyyا محض نyyام ہی نyyام نہ تھyyا۔ اس کے ثبyyوت میں قyyر مقامات پیش کئے جاسکتے ہیں ۔ لیکن ہم فقط چند ہی مقامyyات کyyو نقyyل کyyرنے

پر اکتفا کرینگے۔

Page 27: Mizan-ul-Haqq — Part 1 - Muhammad, Islam & …muhammadanism.org/Urdu/book/pfander/documents/mizan-ul... · Web view... سے اپنی صداقت کو قائم کریں اورجو

آایت میں یyyوں مرقyyوم ہے Lرyyوع کی دوسyyویں رکyyدہ کے دسyyورہ مائyyءا س مثل

يء على لستم الكتاب أهل يا قل ى ش�� حت وراة تقيم��وا إليكم أن��زل وما واإلنجي��ل الت

كم من ب یعنی حضرت محمد کyyو خyyدا کی طyyرف سyyے یہ حکم ملا کہر اہyyل کتyyاب سyyےکہدے اے کتyyاب والyyو تم کچھ راہ پyyر نہیں جب تyyک تyyورات وانجیل کو قائم نہ کرو اور اس چیزکو جو اتyارL گyئی تمہyyارL طyyرف تمہyyارے ربآایت کے شان نزول کےبارے میں ابن اہشام نے ابن اسحاق کی طرف سے ۔ اس مyورخ سyyے سyyیرة الرسyyول میں یyyوں روایت کی ہے کہ رافyyع بن حyyارثہ اور سyyلام ابنآائے اورکہyyا کہ " آانحضyyرت کے پyyاس مشکم اورمالک بن الضیف اور رافع ابن ہرملہ اے محمد کیا تونہیں کہتا کہ تyو ابyراہیم کے عقیyدے اوراس کے دین پyر قyائم ہے اور کیا تواس تورات پر ایمان نہیں رکھتا جو ہمyارے پyاس ہے اوراس کyyو من جyانبآانحضرت نےکہا "ہاں لیکن تم نے نئی راہ نکyyالی ہے اورتم الله اورحق نہیں مانتا؟ تورات کے اس مندرجہ عہد سے جو تمہارے سyyاتھ بانyyدھاگیا تھyyا انکyyار کyyرتے ہyyو اور جو کچھ لوگوں کو بتانے کا حکم ملا تھا اسyے تم چھپyاتے ہyو۔ اس پyر انہyوںءا ہم اسyyی کyyو مyyانینگے جyyو ہمyyارے پyyاس ہے اور فی الحقیقت ہم yyا " یقینyyنے کہ راستی پر قائم ہیں اور تجھ پر نہ ہم ایمان لاتے ہیں اورنہ ہی تیرL پیروL کرینگے"۔آایت ان کے حق میں نازل فرمائی ۔ اس سے ہم صاف اس پر الله جل شانہ نے یہ دیکھتے ہیں کہ حضرت محمyyد نے یہودیyوں کی مyروجہ کتب مقدسyہ کyyو تسyلیمآاپ نےان کی اخyyتراع اور بyyدعتوں کی تردیyyد کی جن کyyو وقبyyyول کیyyا اگyyرچہ

انہوں نے سیدنا مسیح کے قول سے اتفاق کیا جو انہوں نے یہودیyyوں سyyے فرمایyyاآان کی۲۴تyا ۱۶: ۲۳جیسyاکہ انجیyل شyریف میں منyدرج ہے )دیکھyو مyتی ( قyyر

اسyyحاق کے بیyyان سyyے صyyاف عیyyان ہے کہ حضyyرت آایت اور ابن منyyدرجہ بyyالا یL کے پyاس انجیyل موجyyود تھی محمد نے زمانہ میں یہود کے پاس تورات اورنصyار کیونکہ اگر وہ کتyابیں محyyرف ومنسyوخ یyا نyابود ہyوچکی ہyوتیں تyوان کے منyدرجہ دین واحکام کی پابندL کا فرمان بالکل بے معنی ٹھہرتyا اسyلئے کہ نyابود اصول ہونے کی حالت میں اس پرعمل کرنا نا ممکن ہوتا اور محرف ومنسوخ ہونے کی

ہ حق سے برگشتگی اورگمراہی ٹھہرتا۔ حالت میں ان کی پیروL کا نتیجہ راآایت منyyyyyدرج ہے پھyyyyyر سyyyyyورہ بقyyyyyرہ کے چودھyyyyyویں رکyyyyyوع کی پہلی

صارى ليست اليهود وقالت شيء على النصارى وقالت شيء على اليهود ليست الن

یL کچھ راہ پyyرالكتاب يتلون وهم یعنی یہود نے کہا نہیں نصاریL نے کہyyا نہیں یہyyود کچھ راہ پyyر اور وہ سyyب پڑھyyتے ہیں کتyyاب ۔ فعyyل اور نصyyار

حyyال میں ہے جس کے معyyنی میں وہ پyyڑھ رہے ہیں"۔ اس سyyےيتلون صyyیغہیL کی کتب مقدسyyہ ان کے پyyاس اظہyyر من الشyyمس ہے کہ اس وقت یہyyود ونصyyار موجود تھیں۔ اگر موجود نہ ہyyوتیں تyyو فعyyل بصyyیغہ ماضyyی ہونyyا چyyاہیے تھyyا نہ بصyyیغہ حال کیونکہ کتابوں کی عدم موجودگی میں کیسے کہہ سyyکتے ہیں کہ وہ ان پyyڑھ

سکتے تھے اور فی الحقیقت پڑھا کرتے تھے؟

Page 28: Mizan-ul-Haqq — Part 1 - Muhammad, Islam & …muhammadanism.org/Urdu/book/pfander/documents/mizan-ul... · Web view... سے اپنی صداقت کو قائم کریں اورجو

آایت میں مرقyyوم ہے Lرyyوع کی دوسyyویں رکyyونس کے دسyyكنتسورہ ی ك في ��ك أنزلنا مما ش�� أل إلي ذين فاس�� ال

یعنی اگyyر تyyو شyyک میں ہے اسقبلك من الكتاب يقرؤون چیز کے بارے میں جو اتارL ہم نے تyیرL طyyرف تyو پyyوچھ ان سyyے جyyو پڑھyyتے ہیںآایyyا اس ارا کا ذکyyر کرتyyاہے کہ آاگے کو ۔ الرازL کچھ اختلاف کتاب تجھ سے L سخن حضرت محمد کی طرف ہے یyyا نہیں۔ لیکن وہ بیyyان کرتyyاہے آایت میں روآایت کyyا آانحضرت کی طyyرف نہیں ہے وہ بھی اس سخن Lکہ جن کے نزدیک رو یی اس ہر ایک فرد بشyyر سyyے آایت میں خداL تعال مطلب یوں بیان کرتے ہیں کہ اس مخاطب ہوتا ہے جوحضرت محمد کے کلام وبیان پرشک لاتا ہو اور یوں فرماتyyاہے " اے انسان جو ہyyدایت ہم نے محمyyد کی زبyyانی تyyیرL طyyرف بھیجی ہے اگyyر تyyو کتاب سے پوچھ لے تاکہ وہ اس کی رسyyالت ونبyyوت اس پر شک لاتا ہے تو اہلآاتyا ہے کی صداقت کوتجھ پر ثابت کردیویں"۔ اس سے الyرازL کyو یہ سyوال پیش تقدسyyہ کی فی الحقیقت تحریyyف اور تخریyyف تتب م یL کی ک کہ اگyyر یہyyود ونصyyاریی نے لوگوں کو ان کتابوں کا حوالہ کیyyوں دیyyا؟ وتنسیخ ہوچکی تھی توپھر خدا تعال اس کا جواب کچھ تسلی بخش نہیں ہے کیونکہ وہ فقط یوں کہتyyا ہےکہ اگyyران کتyyyابوں کے کچھ حصyyyے ہنyyyوز بyyyاقی تھے اور حضyyyرت محمyyyد کی رسyyyالت پyyyر شہادت دیتے تھے اور ان کی شہادت اوربھی صراحت رکھتی تھی۔ الرازL کا اپنyyا 1شخصی وذاتی خیال یہ ہےکہ خود حضرت محمد ہی کے لئے حکم ایyyزدL ہے

۲۹، ۲۸ الرازL جلد پنجم صفحہ 1

تyyاکہ اگyyر ان کےدل میں اپyyنی رسyyالت کے بyyارے میں شyyک پیyyدا ہyyو تyyو رفyyعآانحضyرت آایت سyے بyات صyاف ثyابت ہyyوتی ہے کہ ہوجائے۔ لیکن بہyyر حyال اس تقدسyہ کی تتب م یL اپyنی ک آانحضرت سyے پیشyتر بھی یہyود ونصyار کےزمانہ میں اور آایت تلاوت کیا کرتے تھے۔بیضyاوL کyا خیyال بھی بالکyل یہی تھyyا کیyونکہ وہ اس آاخرL حصہ کا بیyان یyوں کرتyا ہے "کیyونکہ وہ اس پyر پختہ ایمyان رکھyتے ہیں کے اور ان کی کتابوں میں ایسا ہی قرار دیyا گیyyا ہے جیسyyا کہ ہم نے تجھ کyو سyyکھایا ہے" بیضاوL یہ بھی کہتا ہےکہ اس کامطلب ومقصد حضyرت محمyyد کے وحیآان ان تتب مقدسyyہ سyyے شyyہادت پیش کرنyyا ہے او رنyyیز یہ کہ قyyر کyyو قyyائم کرتyyا اورک کتابوں کی تعلیمyyات کی تائیyyد وتصyyدیق کرتyyاہے۔ جلالین نے اس کyyا مطلب یyyوں

محمد اگر تو شک میں ہے اس چیز کے بارے میں جyyو اتyyار2Lبیان کیا ہے" اے ءا قصص کے بارے میں تو پوچھ لے ان سے جو تجھ سyyے ہم نے تیرL طرف مثل پہلے سے توریت پڑھتے ہیں کیونکہ ان کے درمیان یہ باتیں قائم ہyyوچکیں ہیں اور

آاگاہ کرینگے۔" ءا تجھ کو سچائی اور حقیقت سے وہ یقین پھر سورہ اعراف کے اکیسویں رکوع میں یہودیوں کے حق میں یوں مرقوم

ہے ��وا ��اب ورث ه���ذا ع��رض يأخ��ذون الكتيغفر ويقول���ون األدنى ���أتهم وإن لنا س��� ي

���ه ع���رض عليهم يؤخ���ذ ألم يأخ���ذوه مثل��اق ��اب ميث أن الكت ال ��وا الل��ه على يقول إال

۲۰۵ جلالین حصہ اول صفحہ 2

Page 29: Mizan-ul-Haqq — Part 1 - Muhammad, Islam & …muhammadanism.org/Urdu/book/pfander/documents/mizan-ul... · Web view... سے اپنی صداقت کو قائم کریں اورجو

الحق یعنی وارث ہوئے کتyyاب کے ۔۔۔۔کیyyا انفيه ما ودرسوا پرعہد نہیں لیا کتاب کے حق میں کہ نہ بyyولیں اللyyه پyر سyچ کےسyوا اورپڑھyا انہyyوںآایت کی تفسyyیر میں یyyوں لکھyyاہے نے جyyو لکھyyا ہے اس میں بیضyyاوین نے اس

نے کتاب یعنی تورات اپنے باپ دادا سے ورثہ میں پyyائی ۔ وہ اسyyے پڑھyyتے1انہوں ہیں اور اس کی مندرجہ تعلیمات سے واقف ہیں ۔

آایت میں مرقyyوم ہے Lرyyآال عمران کے تیسرے رکوع کی تیس ألمسورہ ��ر ذين إلى ت ال ��وا يبا أوت ��اب من نص�� الكت

��دعون ��اب إلى ي ثم بينهم ليحكم الل��ه كتى یعyyنی کیyyا تyyونےمعرضون وهم منهم فريق يتول

نہ دیکھے وہ لyyو گ جن کyو ملا ہے ایyک حصyہ کتyاب کyا۔ ان کyوبلاتے ہیں اللyه کی کتyyyاب کی طyyyرف تyyyاکہ ان میں حکم کyyyرے۔پھyyyر ہٹ رہے ہیں ان میں سyyyے

Lاوyyyا ہے 2بعضے تغافل کرکے۔ بیضyyyالكتاب من نصيبا کہت آاسمانی بyyالعموم ۔ اسyyکے تتب یعنی ایک حصہ کتاب سے یا توتورات مراد ہے یا کآان بیان کے موافق بلانے والے حضرت محمyد تھے اوراللyه کی کتyاب سyے یyا تyو قyر مyyراد ہے یyyا تyyورات کیyyونکہ لکھyyاہے کہ "وہ )حضyyرت محمyyد( ان کے مدرسyyہ میں داخyyل ہyyوا اور نعیم ابن عمyyر اورحyyارث ابن زیyyد نے اس سyyے کہyyا کہ تyyیرا دین کیyyاءا yyو یقینyyراہیم تyyا ابyyے کہyyوں نے اس سyyر ان دونyyابراہیم۔ اس پ ہے؟ اس نے کہا دین

۳۵۰ جلد اول صفحہ 1۱۵۲، ۱۵۱ جلد اول صفحہ 2

آاؤ تyyورات کyyو دیکھیں تyyاکہ وہ ہمyyارے درمیyyان فیصyyلہ یہyyودL تھyyا۔ اس نے کہyyا آایت نازل ہوئی " کرے۔اس پر ان دونوں نے نارضامندL ظاہر کی اور اس موقع پر یہ اس بیان سے بھی صاف ظyyاہر ہے کہ حضyyرت محمyyد کے زمyyانہ میں یہودیyyوں کے پاس تورات تھی اور حضyرت محمyد نے اس کyyو بyڑے وثyوق کے سyاتھ ثyالث کیyاآاپ کے درمیان امyر متنyyازع فیہ تھyyا اس کyyا فیصyyلہ کyyرے۔ تاکہ جوکچھ یہودیوں اور

اس امر متنازع فیہ کے بارے میں مفسرین میں اختلاف ہے۔

آایت میں مرقyyyوم ہے Lآال عمران کے دسویں رکوع کی دوسر كلسورہ ��ان الطع��ام ك بني ح���ال رائيل ل إس�� ما إال

م رائيل ح��ر ه على إس�� ��ل من نفس�� أن قبل وراة تنز قل الت وراة فأتوا إن فاتلوها بالت یعنی سب کھانے کی چyyیزیں حلال تھیں بyyنی اسyyرائیلصادقين كنتم

کو مگر جو حرام کرلی تھی اسرائيل نے اپنی جان پر تورات نازل ہونے سyyے پہلے ۔آاخyyرL فقyyرے کی تفسyyیر میں تyyو کہہ لاؤ تyyورات اور پڑھyyو اس کyyو اگرسyyچے ہyyو۔ بیضاوL کہتاہے کہ " ان کyyو حکم ملتyyا ہے کہ اپyyنی کتyyاب کی تعلیم کے وسyyیلہ سے اپنی صداقت کو قائم کyyریں اورجyyو کچھ ان کی کتyyاب میں منyyدرج تھyyا اس سے ان کے لئے سرزنش تھی کیونکہ فی الحقیقت جو کچھ پہلے حرام نہ تھا ان کی غلط کارL کے سبب سے حرام کردیا گیا۔ لکھاہے کہ جب حضرت محمyyد نے ان سyyے یہ کہyyا تyyو وہ حyyیران ہوگyyئے اور تyyورات کyyو پیش کyyرنے کی جyyرات نہ

Page 30: Mizan-ul-Haqq — Part 1 - Muhammad, Islam & …muhammadanism.org/Urdu/book/pfander/documents/mizan-ul... · Web view... سے اپنی صداقت کو قائم کریں اورجو

آایت سے بالکyyل صyyاف ظyyاہر ہے کہ اس کرسکے"بیضاوL کے اس بیان سے اورکل 1وقت یہودیوں کے پاس تورات موجود تھی۔

آایت میں مندرج ہے Lآاخر وكيفسورہ مائدہ کے چھٹے رکوع کی مونك وراة وعندهم يحك الل��ه حكم فيها الت

یعyyنی کس طyرح تجھ کyو منصyف کyرینگے حyالانکہ ان کے پyاس تyورات ہے جس کے الفyyاظ ہیں2میں حکم ہے الله کا ؟ اس پر بیضyyاوL نے لکھyyا ہے " یہ تعجب

کہ جس پyyر وہ ایمyyان نہیں رکھyyتے اسyyے اپنyyا منصyyف کیyyونکر بناسyyکتے ہیں جبکہانصاف اس کتاب میں مندرج ہے جو ان کے پاس موجود ہے۔"

آایات کے اقتباس پر قناعت کyyرتے ہیں اور سyyے اب توقران سے اسی قدر علم خوب واقyyف وہ بات صاف ثابت ہوتی ہے جس کی صداقت سے اصحاب کتاب کے پyyاس بائبyyل موجyyود ہیں یعنی یہ کہ حضرت محمد کے زمانہ میں اہل تھی۔ اگرچہ یہی ثبyوت کyافی ہے لیکن ہمyارے پyاس اور ثبyوت بھی ہیں جن میں

سے ایک ہم ذیل میں درج کرتے ہیں ۔ عyyتیق آان میں بعض ایسی عبyyارات منyyدرج ہیں جyyوفی الحقیقت عہyyد قرآان میں آایyyات بائبyyل سyyے قyyر جدید سyyے اقتبyyاس کی گyyئی ہیں یعyyنی بعض اور عہد

آایات بائبل میں موجود ہیں۔ آان خود کہتا ہے کہ یہ درج کی گئی ہیں اور قر

۱۶۶ جلد اول صفحہ 1۲۵۹ جلد اول صفحہ 2

آایت میں مرقyyyوم ہے Lرyyyوع کی دوسyyyاتویں رکyyyدہ کے سyyyورہ مائyyyء س مثلا

فس أن فيها عليهم وكتبنا فس الن ��������الن ب���العين والعين ���األنف واألن���ف ب واألذن بن باألذن ن والس یعyyنی لکھyyا ہم نے ان پyyر قصyyاص اسبالس

آانکھ اورنyyاک کے بyyدلے آانکھ کےبyyدلے کتyyاب میں کہ جyyان کے بyyدلے جyyان اور آایت تyyورات کی کتyyاب ناک اورکyان کے بyدلے کyان اور دانت کے بyدلے دانت یہ

آایات سے لی گئی ہے۔۲۵تا ۲۳خروج کے اکیسویں باب کی

كتبنا ولقدپھyyر سyyورہ انبیyyاء کے سyyاتویں رکyyو ع میں مرقyyوم ہے بور في يرثها األرض أن ال��ذكر بعد من الز

یعyyyنی ہم نے لکھ دیyyyا ہے زبyyyور میں نصyyyیحتالصالحون عباديآایت آاخر زمین پر وارث ہونگے میرے نیyyک بنyyدے۔ یہ ویں زبyyور کے۳۷کے بعد۔

آایت کyyا اقتبyyاس ہے ۔ بیضyyاوL کہتyyاہےکہ زبyyور ۲۹ حضyyرت داؤد کی کتyyاب3ویں ہے۔

آایت میں منyyدرج علاوہ بyyریں سyyورہ اعyyراف کے پyyانچویں رکyyوع کی پہلی

ذين إنہے ال بوا بآياتنا كذ عنها واستكبروا الح ماء أبواب لهم تفت الس ة يدخلون وال الجنى ��اط سم في الجمل يلج حت یعyyyyنی بیشyyyyکالخي

آایyyتیں اوران کے سyyامنے تکyyبر کیyyا نہ کھلینگے ان کے Lارyyجنہوں نے جھٹلائیں ہم

۶۲۵جلد اول صفحہ 3

Page 31: Mizan-ul-Haqq — Part 1 - Muhammad, Islam & …muhammadanism.org/Urdu/book/pfander/documents/mizan-ul... · Web view... سے اپنی صداقت کو قائم کریں اورجو

آاسyyyمان کے اور نہ داخyyyل ہyyyونگے وہ جنت میں جب تyyyک کہ اونٹ لyyyئے دروازے آایت انجیyyل سyyے اقتبyyاس کی گyyئی ہے سyyوئی کے نyyاکے میں سyyے نہ گyyذرے ۔ یہ

میں اونٹ کے سyyوئی۲۵: ۱۸ اور لوقyا ۲۵: ۱۰ اور مyرقس ۲۴: ۱۹کیyyونکہ مyyتی کے ناکے سے گذرنے کی مشکل کا ذکر پایا جاتا ہے۔

آایات یعنی پہلی تyyورات کی دوسyyرL زبyyور کی اور تیسyyرL انجیyyل یہ تینوں یL کی کی نہایت صفائی اورکمال صراحت سyyے ثyyابت کyyرتی ہیں کہ یہyyود ونصyyارتتب مقدسہ جو حضرت محمد کے زمانہ میں ان کے پyyاس موجyyود تھیں وہی اب ک ہمyyارے پyyاس ہیں اور ان کے نyyام بھی وہی ہیں جyyو اس وقت تھے۔ تمyyام اصyyحاب فہم اس امyر کyو بخyyوبی سyمجھ سyکتے ہیں کہ اشyعار ہم نے مثنyوL مولyوL جلال ابی طالب اور سعدL شیرازL سے نقyل کyئے ہیں ان علی ابن الدین رومی، دیوانآائندہ میں ہر ایyyک صyyاحب علم وفہم سyyمجھ سyyکیگا کہ یہ سyyب کو پڑھ کر زمانہ کتابیں اس صدL میں یعنی اس کتاب کی تصyyنیف کے وقت موجyyود تھیں۔ اسyyی بائبyyل آان کو غور سyyے پڑھتyyا ہے منyyدرجہ بyyالا اقتباسyyات طرح ہر ایک شخص جو قرآاسانی اس نتیجہ پر پہنچ سکتا ہے کہ حضyyرت محمyyد کے زمyyانہ میں کو پڑھ کر ب بائبyyyyل موجyyyyود تھی۔ یہ ثبyyyyوت اس حقیقت سyyyyے اوربھی مضyyyyبوط ہوجاتyyyyاہے کہآان ان کتyابوں کے نyام بھی بتاتyا ت مندرجہ بالا میں سے دو کے متعلyق قyر مقتبسا

ہے جن سے نقل کرتاہے۔ ءا قصyyہ آان میں منyyدرج ہیں مثل علاوہ بyyریں بہت سyyے قصyyے جyyو قyyر یوسف ،وغیرہ صاحب وہی ہیں جو کہ بائبل میں مرقوم ہیں اگرچہ بعض اوقyyات ان

کyyا طرزبیyyان متن بائبyyل سyyے زیyyادہ یہyyودL روایyyات سyyے ملتyyا جلتyyا اور مطyyابقتآان یی بہ تنویر الافھام مصادر السyyلام میں اورینyyابیع القyyر رکھتاہے جیسا کہ کتاب مسمآان میں اور بھی بہت سyyے حyyوالے بائبyyل کے متعلyyق پyyائے میں دکھایyyا گیyyا ہے۔ قyyر جyyاتے ہیں جن میں سyyے ہم فقyyط ایyyک ہی کyyو ذیyyل میں درج کyyرتے ہیں کیyyونکہآال عمyyران کے دسyyویں رکyyوع کی سyyب کے انyyدراج کی ضyyرورت نہیں ہے سyyورہ

آایت میں مرقyyyyوم ہے Lرyyyyكلدوس كان الطعام بني ح���ال ل إسرائيل م ما إال ه على إسرائيل حر نفس��

یعنی سyyب کھyyانے کی چyyیزیں حلال تھیں اسyyرائيل کyyو مگyyر جyyو حyyرام کyyرلی تھی ویں بyاب۳۲اسرائیل نے اپنی جyyان پyyر۔ جب تyک تyورات کی کتyyاب پیyyدائش کے

آانی کyyا مطلب سyyمجھنا بالکyyل۳۲آایت سے ۲۲کی قر آایت آایت تک نہ پڑھیں اس یی آایات میں بتلایا گیا ہے کہ کس طyyرح سyyے خyyداL تعyyال نا ممکن ہے کیونکہ ان نے حضرت یعقوب کو اسرائیل کا نام دیا اور پھyyر بعyyد میں بyنی اسyرائيل نے کس

طرح سے ان نس کوجوران میں اندر کی طرف ہے کھانا حرام کردیا۔ ماسyyوامذکورہ بyالاحوالوں کے احyyادیث میں بھی چنyyد عبyyارات ایسyی ہیں جن میں حضرت محمد نے عین بائبل کے الفyyاظ اسyyتعمال کyyئے ہیں۔ ان عبyyاراتمیں ہم سے صرف ایک ہی جوکہ نہایت قابل غور ہے ذیل میں درج کرتے ہیں۔

پyر بہشyت اوراہyyل بہشyت۴۸۷ہجyyرL کے صyفحہ ۲۹۷مشکواة المصyyابیح مطبyوعہ ملسو هيلع هللا ىلصکے بیyyان میں بyyروایت ابyوہریرہ یyyوں مرقyyوم ہے ۔ قyyال رسyول اللyyه قyyال اللyyهیی یی اعyyددت لعبyyادL الصyyالحین مyyالا عین رات ولا اذن سyyمعت ولا خطyyر عل تعyyال

Page 32: Mizan-ul-Haqq — Part 1 - Muhammad, Islam & …muhammadanism.org/Urdu/book/pfander/documents/mizan-ul... · Web view... سے اپنی صداقت کو قائم کریں اورجو

یی نے میں نے ملسو هيلع هللا ىلصقلب بشyyر۔ یعyyنی فرمایyyا رسyyول اللyyه نے کہ فرمایyyا اللyyه تعyyالآانکھوں نے دیکھا اورنہ کyyانوں اپنے نیک بندوں کے لئے وہ کچھ تیا رکیا ہے جو نہ آایyا۔ اس میں ذرا بھی نے سنا اورنہ کسyی انسyان کے دل میں کبھی اس کyا خیyال آایت کی نقyyل کی شyyک نہیں کہ یہ پہلے کرنتھیyyوں کے دوسyyرے بyyاب کی نyyویں ہے۔ یہ حدیث ازحد قابل غور ہے کیونکہ حضyyرت محمyyد نے کہyyا ہے کہ یہ خyyودیی کا فرمان ہے درحالیکہ نہ فقط جہلا بلکہ بہت سے مسلمان مصyنفین الله تعال اور علمyyا بھی پولyyوس کی رسyyالت اوراس کے خطyyوط کے الہyyامی ہyyونے کے منکyyر

ہیں۔ عyyتیق جس ءا دوحصyyوں میں تقسyیم کی جyyاتی ہے۔اول عہyyد yبائبل عموم میں یہود کی کتب مقدسہ شامل ہیں۔ ان میں سے فقط چند باب ارامی زبyyان میںآاخر تک عyبرانی میں ہے۔دوم عہyد جدیyد جyyو کہ یونyyانی ہیں اورباقی سب اول سے زبyyان میں ہے یہyyودL لyyوگ عہyyد جدیyyد کyyو نہیں مyyانتے لیکن ہم مسyyیحی عyyتیق وجدید دونوں کومانتے ہیں۔ اسی واسطے بیضyyاوL سyyورہ عنکبyyوت کی چھیالیسyyیوں

ءاالكتاب أهلآایت کی تفسیر میں ہم کو آان میں بائبل عموم لکھتا ہے قر الکتب کہلاتی ہے اگyyرچہ اس کے تین بyyڑے بyyڑے حصyyے جyyدا جyyدا نyyاموں یعyyنی عyyتیق ہی کyyو تین تyyورات وزبyyور وانجیyyل سyyے بھی نyyامزد ہیں۔ یہyyودL لyyوگ عہyyد حصوں میں یعنی تورات وصحف انبیاء وزبور میں تقسیم کرتے ہیں جیساکہ انجیyyل

ءا ایyyک سyyو تیس سyyال۴۲: ۲۴لوقا کے yyا قریبyyآایت میں مندرج ہے ۔ اس تقسیم ک قبل از مسیح تک پتہ مل سکتا ہے۔ اس زمانہ میں یہyyودL لyyوگ تیسyyرے حصyyہ کyyو

صyyحف کہyyتے ہیں لیکن چyyونکہ یہ صyyحف زبyyور سyyے شyyروع ہyyوتے ہیں اس لyyئےآان التyوراة آان دونyوں میں زبyور کے نyام سyے نyامزد ہیں ۔ پہلے حصyہ کyو قyyر انجیل وقر کہتا ہے جو کہ عyyبرانی لفyyظ تyوارہ کی عyyربی صyورت ہے۔ بعض اوقyات تمyyام عہyyد عتیق کو اہل اسلام توراة کہتے ہیں اوراس کا سyyبب یہ ہےکہ تyyورات ہی سyyے عہyyدآان بعض اوقyyات انبیyyاء عہyyد عyyتیق کyyا بھی حyyوالہ دیتyyا ہے عتیق شروع ہوتا ہے۔ قر

آایت میں مرقyyوم ہے چنyyانچہ سyyورہ بقyyرہ کے سyyولھویں رکyyوع کی چھyyٹی قولواا إلى أن���زل وما إلينا أن���زل ومآ بالل���ه آمن

��راهيم ماعيل إب حق وإس�� ويعق��وب وإس��ى أوتي وما واألسباط ى موس�� وما وعيس��

ون أوتي بي هم من الن ب یعنی تم کہو ہم نے یقین کیyyا اللyyه پyyرر اور جواتyyارا ہم پyyر اور جواتyyارا ابyراہیم اور اسyyماعیل اور اسyyحاق اور یعقyyوب اوراس کییی کyyو اور جyyو ملا سyyب نyyبیوں کyyو اپyyنے رب yyو اور عیسyyیی ک اولاد پر اور جوملا موسآایت میں منyyدرج ہیں۔ آال عمران کے نyyویں رکyyوع کی چyyوتھی سے۔پھر یہی الفاظ آان عہyyد عyyتیق کے تینyyوں حصyyوں کyyو الہyyامی اور من لہyyذا صyyاف ظyyاہر ہے کہ قyyر

جانب الله ماننے میں انجیل کے ساتھ بالکل متفق ہے۔آان مسیحی لوگ اکثر اوقات تمام عہد جدید کو انجیل کہتے ہیں اورقyر جدیyyد کے شyyروع میں بھی ایسyyا ہی کرتyyاہے۔اس کyyا ایyyک سyyبب یہ ہےکہ عہyyد اناجیل اربعہ ہیں لیکن بڑا بھارL اور زیادہ معقول سبب لفyyظ انجیyyل یعyyنی بشyارت

Page 33: Mizan-ul-Haqq — Part 1 - Muhammad, Islam & …muhammadanism.org/Urdu/book/pfander/documents/mizan-ul... · Web view... سے اپنی صداقت کو قائم کریں اورجو

سyے۱۰: ۱۳ہے جس سyے تمyام کتyyاب کyا مطلب ومقصyد ظyyاہر ہوتyا ہے۔ مyرقس اوربہت سے اور مقامات سے اس امرکی توضیح ہوتی ہے۔

چونکہ یہ امر مسلمہ ہے کہ تمام عہد جدید حضyyرت محمyyد کے زمyyانہآان ہی ایyyک میں مسyyیحیوں میں ہyyر جگہ بکyyثرت رائج تھyyا اورچyyونکہ نہ فقyyط قyyر

۔۲۴: ۱۹عبارت کو جو تین انجیلوں میں پائی جاتی ہے نقل کرتاہے )دیکھو مyyتی ( بلکہ جیسا کہ ہم دیکھ چکے ہیں خود حضرت۲۵: ۱۸۔ لوقا ۲۵: ۱۰مرقس :

آایت کااقتبyyاس کیyyا ہے جدیyyد کے ایyyک اور مقyyام سyyے ایyyک محمyyد نے بھی عہyyد عقyyل کے نزدیyyک اظہyyر من الشyyمس ہے کہ لہyyذا تمyyام اصyحاب فہم اور اربyابLی آان اس بائبل کا ذکر کرتyاہے جyو حضyرت محمyد کے زمyانہ میں یہyود ونصyار قرآان ہمیشyyہ یی تسلیم کرتyyا ہے۔ علاوہ بyyریں قyyر الہ کے پاس موجود تھی اوراسے الہام نہایت تعظیم وتکyریم کے سyاتھ بائبyل کyا نyام لیتyا ہے اوراسyے بyڑے بyڑے عظیمآایت میں کلام الشyyان القyyاب سyyے ملقب کرتyyا ہے۔چنyyانچہ سyyورہ بقyyرہ کی سyyترویں آایت فرقان اور سورہ بقyyرہ الله، سورہ بقرہ کی پچاسویں اور سورہ انبیاء کی انچاسویں

آایت میں نور وذکر اورکتاب الله کہتا ہے۔ کی پچانویویں آان کہتا ہےکہ حضرت محمد کو وہی الہام دیا گیyyا ہے جyyو مزید برین قر ذیل سے یہ امر مدقل دمبرہن ہے: کہ انبیاء سلف کو دیا گیا تھا۔ چنانچہ مقامات

آایت میں مندرج ہے ۱) Lآاٹھویں رکوع کی تیسر آال عمران کے إن قل(سورہ ��ؤتى أن الل��ه ه��دى اله��دى ��ل أح��د ي ما مث یعنی تو کہہ ہدایت وہی ہے جو ہدایت الله کyyرے۔ یہ اس واسyyطے کہأوتيتم

(سورہ نساء کے تیئسیوں رکyyوع کی پہلی۲اور کو ملا جیسا کچھ تم کو ملا تھا۔)

اآایت میں مرقyyyyyyyوم ہے ��ك أوحينا إن إلى أوحينا كما إليين نوح بي یعyyنی ہم نے وحی بھیجی تyyیرL طyyرفبعده من والن

یL کی۳جیسyyے وحی بھیجی نyyوح کyyو اور نyyبیوں کyyو اس کے بعyyد۔) ( سyyورة الشyyور

آایت میں مسyyyyyyطور ہے ��ذلكپہلی ��وحي ك ��ك ي وإلى إليذين ه قبلك من ال یعyyyyyنی اسالحكيم العزي��ز الل

طرح وحی بھیجتا ہے۔ تیرL طyyرف اورتجھ سyے پہلyوں کی طyyرف اللyه زبردسyت ہےآان کے بیyyان میں اسyyتعمال ہyyوا ہے وہی کتب حکمت والا۔ جyyو لفyyظ انyyزل نyyزول قyyر قدیم کے حق میں استعمال کیا گیا ہے ۔ لہyyذا چyyونکہ جyyو چyyیزیں ایyyک ہی چyyیز کے برابر ہوں وہ باہم برابر ہوتی ہیں ہم نہایت صفائی سے اس نyتیجہ پyyر پہنچyyتے جدیyyد فی عyyyتیق اور عہyyyد آان خyyود ہم کyyو تعلیم دیتyyا ہے کہ عہyyyد ہیں کہ قyyyرآان خyyود یی ہیں جیسyyا ہyyyونے کyyا قyyyر الحقیقت ایسyyے ہی من جyyانب اللyyه وحی الہتتب مقدسہ پر ایسyyا ہی پختہ آان اہل اسلام کو قدیمی ک دعویدار ہے۔ اسی واسطے قر

آایت آاپ پر )دیکھyyو سyyورہ بقyyره ۔۱۳۰ایمان لانے کی تاکید کرتا ہے جیساکہ اپنے آایت آان کے نyزول کی یہ۷۸آال عمران اسyyلام کyویہ بھی بتلایyا جاتyا ہے کہ قyyر ( اہل

مقدسہ کی تصدیق کyyرتے۔ چنyyانچہ سyyورہ تتب یL کی ک غرض تھی کہ یہود ونصار

آایت میں یوں مرقوم ہے Lلآال عمران کی دوسر ��اب عليك نز الكت بالحق ما مصدقا وراة وأنزل يديه بين ل الت

��ل من واإلنجي��ل اس ه��دى قب لن وأن��زل ل

Page 34: Mizan-ul-Haqq — Part 1 - Muhammad, Islam & …muhammadanism.org/Urdu/book/pfander/documents/mizan-ul... · Web view... سے اپنی صداقت کو قائم کریں اورجو

یعنی تحقیق اتارL تجھ پyyر کتyyاب ثyyابت کyyرتی اگلی کتyyاب کyyو الفرقان اور اتارL تھی تورات اورانجیل اس سے پہلے لوگوں کی ہدایت کو اور اتارا انصyyاف ، علاوہ برین یہ بھی لکھاہے کہ جولوگ اس کتاب کو رد کرتے ہیں ان کyyو خyyدا

ذينسyyزا د یگyyا۔ چنyyانچہ سyyورہ مyyومن کے سyyاتویں رکyyوع میں منyyدرج ہے ال��ذبوا ��اب ك لنا وبما بالكت ��ه أرس�� لنا ب رس��

وف ��اقهم في األغالل ذ يعلم��ون فس�� أعنل الس��� حبون والس ي يس��� في ثم الحميم

ار یعyyنی جنہyyوں نے جھٹلائی یہ کتyyاب اورجyyو بھیجyyا ہميسجرون النآاخر جyyان لینگے۔ جب طyyوق پyyڑینگےان کی گردنyوں نے اپنے رسولوں کے سyyاتھ سyوآاگ میں ان کyyو میں اور زنجyyیریں ۔ گھسyyیٹے جyyائینگے جلyyتے پyyانی میں اور پھyyر

آایات کی تفسیر لکھتے وقت بیضاو1Lجھونکینگے الکتب کے مفہyyوم میں2 ۔ ان آان یyyا دیگyyر کتب مختلyyف بیانyyات پیش کرتyyا ہے وہ کہتyyyاہے کہ اس سyyے قyyyر

سے وہ دیگyyر کتب یyyارسلنا به أرسلنا وبماسماوL مراد ہیں۔ الہام اور دینی شریعت وقyyوانین مyyراد لیتyyا ہے ۔ پس اگyyر یہ مyyان بھی لیyyا جyyائے کہیL اہyyل الکتب سyyے وہی کتyyاب مyyراد نہیں ہے جس کے سyyبب سyyے یہyyود ونصyyارآایت کے باقی الفاظ سے نہایت صفائی وصراحت کتاب کہلاتے ہیں تو بھی اس

کے ساتھ عہد عتیق اورعہد جدید ہی مرادہیں۔آایت 1 ءا سورہ بقرہ آایات ہیں۔ مثل آان میں اس قسم کی اور بھی بہت سی ، سورہ مائدہ۹۵، ۹۱، ۸۵۔ ۸۳، ۳۸ قر

آایت ۵۲آایت آایت ۹۲۔ سورہ انعام آایت ۲۸۔ سورہ فاطر ۔ ۱۱ ۔ سورہ احقاف ۲۱۶جلد دوم صفحہ 2

عyyتیق اور عہyyد جدیyد عyyام تعلیم آان میں یہ بھی مندرج ہے کہ عہyyد قرآان میں آایyyات قyyر میں باہم موافyyق ومطyyابق ہیں کیyyونکہ اس مضyمون کی بہت سyyی آایت میں مرقyyوم ہے Lرyوع کی تیسyyاتویں رکyyموجود ہیں۔ چنانچہ سورہ مائدہ کے س یی مyyریم کے بیyyٹے کyyو ۔ سyyچ yyبھیجا ہم نے انہیں کے قدموں پر عیس Lاور پچھاڑ " آاگے سyyے تھی اوراس کyyو ہم نے دL انجیyyل جس میں ہyyدایت بتاتا تو رات کو جyyو اور روشyyنی ہے اور سyyچا کyyرتی اپyyنی اگلی تyyورات کyyو اور رہ بتyyاتی اور نصyyیحت

ڈروالوں کو"۔ اب جyyو کچھ اس بyyاب میں کہyyا گیyyا ہے اس سyyے ہم ذیyyل کے نyyتیجے

نکالتے ہیں ۔ مقدسyyہ تتب یL کی ک )اول( حضyyرت محمyyد کے زمyyانہ میں یہyyود نصyyار یعنی تورات اور زبور اور صحف انبیاء وانجیyyل اور رسyyولوں کے خطyyوط اور چنyyد اورآان سے بالکل صاف ظyyاہر ہے کہ یL کے پاس موجودتھے)دوم( قر رسالے یہود ونصارآان یی کے وسyyیلہ سyyے دئے گyyئے تھے )سyyوم( قyyر تتب وصyyحف الہyyام الہ یہ سyyب کیی الہyyام والقyyاب یی درجے کا بتاتyyا ہے اوراعل جبکہ اپنے طرز بیان کو سب سے اعلکا اپنےلئے دعویدار ہے تو ساتھ ہی بائبل کو بھی اسی رتبہ کyا الہyyام قyyرار دیتyyا ہے۔آان بائبل کyyو کتyyاب اللyyه وکلام اللyyه وفرقyان وذکyyر اورنyور وھyyدایت اور رحم )چہارم( قرآان خyyود وغیرہ کے القاب سے ملقب کرتا ہے۔ یہ القاب بالکل وہی ہیں جن کyyا قyyرآان یہ تعلیم دیتا ہے کہ حضyyرت محمyد کyyو خyyدا کی طyyرف دعویدار ہے)پنجم( قریL کyو تاکیyد سyے یہ حکم ملا تھyا کہ بائبyyل کyو ثyالث ٹھہyرائے اور یہyyود ونصyار

Page 35: Mizan-ul-Haqq — Part 1 - Muhammad, Islam & …muhammadanism.org/Urdu/book/pfander/documents/mizan-ul... · Web view... سے اپنی صداقت کو قائم کریں اورجو

کرے کہ وہ بائبل کو اپنی رہنما بنائیں۔ )ششم( حضyyرت محمyyد نے یہودیyyوں کےآان مسyلمانوں کے لyئے عدل کے طور پرپیش کیا۔)ہفتم( قyyر سامنے بائبل کو حکم

آان پyر) ( جyو۸بائبل پر ایمان لانا ایسا ہی لازم وواجب قرار دیتاہے جیسyا کہ خyود قyyر حشyر میں سyخت عyyذاب آان کyو رد کyرتے ہیں ان کے لyئے روز لوگ بائبyل یyا قyyر

کے وعید موجود ہیں۔

دوسرا باب

عتیق وجدید ہرگز منسوخ نہیں ہوئے اوراپنے عہد ل اخلاق میں کبھی منسوخ واقعات وتعلیمات واصو

نہیں ہوسکتے اس کتاب کے پہلے باب میں جyyو کچھ لکھyyا گیyyا ہے اس سyyے صyyافآان پyyر ایمyyان لاتے اوراسyyے قبyyول عیyyاں ہے کہ وہ تمyyام مسyyلمان جyyوفی الحقیقت قyyر عyyتیق تتب مقدسyyہ عہyyد کyyرتے ہیں ان کyyوواجب ولازم ہے کہ کتyyاب اللyyه یعyyنی ک

وجدید کی تلاوت وتعظیم اور فرمانبردارL کریں۔ لیکن بعض کہyyتے ہیں کہ یہ نyyتیجہ درسyyت نہیں ہے اوران کے نزدیyyک

عyyتیق وجدیyyد منسyyوخ ہyyوچکے ہیں۔)۱اس کyyا سyyبب ) ( بعض۲(یہ ہے کہ عہyyد کہتے ہیں کہ وہ کتابیں جو کہ بائبل کے نام سyyے اب رائج ہیں اورجن کyyو یہyyودآان ذکر کرتاہے یL اپنی کتب مقدسہ تسلیم کرتے ہیں وہی نہیں ہیں جن کا قر ونصار

یL کی کتب مقدسyyyyہ فی۳۔ ) ( بعض یہ بھی کہyyyyتے ہیں کہ اگyyyyر یہyyyyود ونصyyyyارآایyyyyا ہے تyyyو بھی کم از کم ان کی آان میں ذکyyyyر الحقیقت وہی ہیں جن کyyyyا قyyyyر تحریف وتخریف ہوچکی ہے اوراب وہ تعظیم وتکریم کے لائق نہیں ہیں۔ ان تینyyوںآائنyyyدہ ابyyyواب میں آاخyyyرL دوکے بyyyارہ میں تyyyو انشyyyا اللyyyه اعتراضyyyات میں سyyyے لکھینگے ۔ اس باب میں ہم اس امر کی طرف متوجہ ہوتے ہیں کہ کیyyا یہ سyyچ ہے عyyتیق وجدیyد یعyyنی تyyورات وزبyyور اورانجیyyل منسyyوخ ہyyوچکی ہیں؟ اس میں کہ عہد شک نہیں کہ اگر یہ اعتراضات بجاوبرحق ہیں تyو جyو اسyتدلال ہم نے پہلے بyاب

Page 36: Mizan-ul-Haqq — Part 1 - Muhammad, Islam & …muhammadanism.org/Urdu/book/pfander/documents/mizan-ul... · Web view... سے اپنی صداقت کو قائم کریں اورجو

آان کی صyyحت میں پیش کیyyا ہے وہ بالکyyل باطyyل ٹھہرتyyا ہے لیکن سyyاتھ ہی قyyر وصداقت کے لئے بھی جیسا کہ ہر ایک صاحب فہم سyyمجھ سyyکتا ہے کہ اس

کا نتیجہ اچھا نہیں ہوگا ۔ اہyyل اسyyلام صyyاف کہyyتے ہیں کہ بائبyyل پوشیدہ نہ رہے کہ بعض مصنفینآایت کے یعنی کتاب مقدس منسوخ ہوچکی ہے ۔ چنانچہ سورہ تyyوبہ کی انیتسyyویں

مندرجہ فقyyرہ 1 کی تفیسyyر میں بیضyyاوL الحق دين يدينون وال

سyyلف منسyوخ ہyyوتے ہیں اور سyب سyyے پہلے لکھتyyا ہے کہ اس سyے سyyب ادیyyان دین کے بyyارہ میں بیضyyاوL کyyا بیyyان یہ ہےکہ وہ ایمyyان واعمyyال کے لحyyاظ سyyے منسوخ ہوچکا ہے ۔ علاوہ برین عیون اخبار الرضyyا کے چھیتسyyویں بyyاب میں یyyو ںیی وشyyریعتہ yyاج موسyyی منھ یی وبعyyدہ کyyان علی yyام موسyyفی ای مرقyyوم ہے کyyل بyyنی کyyانیی یی وبعyyدہ کyyان عل yyامہ عیسyyان فی ایyyنی کyyل بyyیی وک yyی زمن عیس ءا الکتابہ الی وتابعءا لکتyyابہ الی زمن نبینyyا محمyyد صyyلعم وشyyریعة محمyyد yyریعتہ وتابعyyیی وش yyاج عیسyyمنھ یی کے زمyyانہ میں yyرت موسyyصلعم تنسخ الی یوم القیامة یعنی ہر ایک نبی جو حض یی کی راہ اوراس کی شyyریعت پyyر تھyyyا اور yyرت موسyyyا وہ حضyyyد تھyyyاور اس کے بع یی کے زمانہ تک اسی کی کتاب کا فرمyyانبردار تھyyا اور ہyyرا یyyک نyyبی حضرت عیسیی کی راہ اور یی کے زمانہ میں اوراس کے بعد تھا وہ حضرت عیس جو حضرت عیس اس کی شyyریعت پyyر تھyyا اور حضyyرت محمyyد کے زمyyانہ تyyک اسyyی کی کتyyاب کyyا قیyyامت تyyک منسyyوخ نہیں فرمyyانبردار تھyyا اور حضyyرت محمyyد کی شyyریعت روز

۳۸۳ جلد اول صفحہ 1

یی کی شyریعت نے yرت عیسyاف یہی ہے کہ حضyامطلب صyارت کyوگی۔ اس عبyہ یی کی شریعت کو منسوخ کردیا اور حضرت محمد کی شریعت سے حضرت موسیی کی شyریعت منسyوخ ہوگyyئی۔علاوہ بyرین اخونyyد ملا محمyد تقی کyا حضرت عیس

ہجyyر۱۲۸۵Lشانی اپنی فارسی تصyنیف ہyyدایت الطyyالبین اور اصyول الyyدین میں جyو پyر یyوں کہتyا ہے" علم ازہyyراL اہyyل اسyلام بہم۱۶۶میں اختتام کyو پہنچی صyفحہ

ملسو هيلع هللا ىلصرسیدہ بہ اینکہ حالا محمد پیغمبر اسyyت ودین اوناسyyخ دین پیغمyyبر ان گذشتہ است" ۔ تمام اسلامی ممالک میں تمyام جہلا اوربہت سyے علماکyا یہی

اعتقاد ہے۔آان میں اس اعتقاد کی تائید میں ایک لفyظ بھی نہیں ملتyا لیکن تمام قر اور وہ تمام احادیث جوسنی اور شیعہ لوگوں میں رائج ہیں ان میں ایyyک جملہ بھیآان کyyا رخ اس کہیں نہیں ملتا جو اس بے بنیاد اعتقاد کی تائید کرے بلکہ تمام قر خیال واعتقاد کے بالکل بyyرخلاف ہے ۔فعyyل نسyyخ منسyyوخ کyyرنے کے معyyنی میں

آان میں فقyyط دو مقyyام پyyر یعyyنی سyyورہ بقyyرہ کی آایت اور سyyورہ حج کی۱۰۰قyyر ویں جدیyyد کے لyyئے۵۱ عyyتیق یyyا عہyyد آایyyاہے اوران ہyyر دو مقyyام پyyر عہyyد آایت ویں

آایyyyات کے آان ہی کی بعض اسyyyتعمال نہیں ہyyyوا بلکہ بخلاف اس کے خyyyود قyyyرآان کی اسyلام کہyتے ہیں کہ قyyر Lاyانچہ علمyyا ہے ۔ چنyاہر کرتyyمنسوخ ہونے کو ظ

آایتیں منسوخ ہوگئی ہیں۔ سورہ بقرہ کی ۲۲۵ آایت میں یوں مرقyyوم ہے ۱۰۰ ماویں ��أت ننسها أو آية من ننسخ ��ر ن أو منها بخي��ل على الل��ه أن تعلم ألم مثلها يء ك ش��

Page 37: Mizan-ul-Haqq — Part 1 - Muhammad, Islam & …muhammadanism.org/Urdu/book/pfander/documents/mizan-ul... · Web view... سے اپنی صداقت کو قائم کریں اورجو

آایت یyا بھلادیyyتے ہیں تyو پہنچyyاتےقدير یعنی جو منسوخ کyyرتے ہیں ہم کyyوئی ہیں اس سے بہتر یا اس کی مانند کیا تجھ کyyو معلyyوم نہیں کہ اللyyه ہyyر چyyیز پرقyyادر

Lک1ہے ؟ بیشک بیضاوyyر ہے اورایyyرح پyyئی طyyآایت کی قرات ک لکھتاہے کہ اس آایت کyyا جyyو حصyyہ ہم تجھ کyyو بھلادیyyتے قرات کے مطابق اس کا ترجمہ یہ ہوگyyا" ہیں یااسے منسوخ کردیyyتے ہیں" ۔لیکن کسyyی قyyرات کے لحyyاظ سyyے بھی مطلبآایات کے منسyوخ ہyyونے کyyا ذکyyر آان ہی کی بعض تبدیل نہیں ہوتا۔ بہرحال فقط قر

آایت کی تفسyyیر میں بیضyyاوL ۵۱ہے سyyورہ حج کی کے بیyyان سyyے اس امyyر2ویں ویں۲۰ اور ۱۹کی بخyyوبی تشyyریح ہyyوتی ہے۔ بیضyyاوL بتاتyyا ہے کہ سyyورہ نجم کی

یی وان شyyفا عتھن لyyنرجی کے جملہ آایت سے کس طرح خدا نے تلyyک الغرانیyyق العلیL اورمنyات عyyربی بتyوں کے حyق میں کyو منسyوخ کیyا کیyونکہ یہ الفyاظ لات وعyز

آایت۵۱شیطان نے حضرت محمد کے منہ سے نکلوائے تھے۔ سورہ حج کی ویں یی اورجلال الدین بھی یہی کہانی سناتے ہیں اورابن اسyyحاق کی تفسیر میں یحی

پyyر یyyونہی لکھتyyاہے۔۱۲۷بھی ابن ہشام کی سیرت الرسول جلyyد اول کے صyyفحہ آایت میں اور طبرL وواہب اللدینہ بھی یہی قصہ بیان کرتے ہیں۔ پس مذکورہ بyyالا

فینسخ الله کا مفہوم ظاہر ہے۔ اگرچہ یہ وہم بالکل بے بنیاد ہے کہ زبyyور کے نyyزول سyyے تyyورات منسyyوخآان ہوگوL اورپھyyر اسyی طyyرح انجیyل کے نyزول نے زبyور کومنسyوخ کردیyا اوراگyرچہ قyر

۷۸ جلد اول صفحہ 1۶۳۷ اور ۶۳۶جلد اول صفحہ 2

اسyyلام واحادیث سے اس کی مطلق تائید نہیں ہوسکتی توبھی اس کثرت سے اہلیL کyyرتے ہیں کہ اس کی تردیyyد اس کے معتقyyد ہیں اورعلانیہ اس کyyا اظہyyار ودعyyو میں ایک معتبر کتاب کو پیش کرنا بیجا نہ ہوگا۔ چنانچہ شیخ حاجی رحمت الله

،۱۱ ہجyyرL جلyد اول کے صyفحہ ۱۲۸۴دہلوL اپنی کتyyاب اظہyyار الحyyق مطبyوعہ پر یوں تحریyر فرمyاتے ہیں کہ فقyyولہ نسyخ التyyوراة بyنزول الزبyور نسyخ الزبyور بظھyyور۱۲

آان ولا فی التفاسyyyیریل لاثyyyرلہ فی کتyyyاب من الکتب الانجیyyyل بھتyyyان اثyyyرلہ فی القyyyر المعتبرة لاھل الاسلام ، الزبور عندنالیس بناسخ اللتyyوارة ولا بمنسyوخ من الانجیyyلیی علیہ السyyلام وکyyان الزبyyور ادعیyyة یعyyنی یہ yyریعة موسyyوکان داؤد علیہ السلام علی اش کہنyyا کہ تyyورات زبyyور کے نyyزول سےمنسyyوخ ہوگyyئی اور زبyyور انجیyyل کے ظہyyور سyyے تتب آان وتفاسیر میں نام ونشان تyyک نہیں ملتyyا بلکہ ک سراسر بہتان ہے جس کا قر اسyلامیہ سyے کسyی معتyyبر کتyاب میں اس کyyا سyyراغ نہیں اورہمyارے نزدیyک زبyور تورات کومنسوخ نہیں کرتی اورنہ انجیل سyے زبyور منسyوخ ہyوتی ہے حضyرت داؤدیی کی شریعت پرتھے اور زبyyور دعyyاؤں کyyامجموعہ تھyyا یہ مصyyنف بیyyان حضرت موس کرتا ہے کہ اہل اسلام میں سyے فقyyط جہلا اور عyyوام ہی اس غلyyط خیyyال میں مبتلا

ہیں جس کی وہ بڑے زور سے تردید کرتا ہے۔ بیشک اس طرح کا باطل خیال قائم ہوکر جارL رہ سکتا ہے اورا س کyyاآان سے واقyyف نہیں ہیں اور پہلا سبب یہ ہے کہ اس خیال میں مبتلا ہونے والے قر دوسرا یہ کہ ان کو عہد عتیق اور عہد جدید کا مطلyyق علم نہیں ہے کیyyونکہ اگyyر کوئی غور وفکر اور دعا کے ساتھ بائبل کو مطالعہ کyyرے اوراس کی تعلیمyyات کyyو

Page 38: Mizan-ul-Haqq — Part 1 - Muhammad, Islam & …muhammadanism.org/Urdu/book/pfander/documents/mizan-ul... · Web view... سے اپنی صداقت کو قائم کریں اورجو

عyyتیق وعہyد جدیyد کی تعلیمyات بyاہم سمجھے تو صاف دیکھ لیگyا کہ عہyyد موافyyق ومطyyابق ہیں۔ اس سyyے ہمyyارا مطلب یہ ہے کہ عہyyد عyyتیق وجدیyyد کی تعلیمyyات دیyyنی تyyربیت کے ایyyک خyyاص سلسyyلہ میں دL گyyئی ہیں اور ان کےآادم پyyر بتyyدریج ظyyاہر ومنکشyyف کیyyا یی کا ازلی ارادہ بyyنی تعال L وسیلہ سے خدا

گیا ہے ۔ آادم کyyو عہد عyyتیق سyyے ہم معلyyوم کyyرتے ہیں کہ خداونyyد کyyریم نے بyyنی کس طرL پیدا کیا اور و ہ کیyyونکر گنyyاہ میں مبتلا ہوگyyئے اور پھyyر اسyyی زمyyانہ میںیی وعدہ کیا گیyyا ۔ پھyyر آانے کا الہ آادمی کے کس طرح عورت کی نسل سے ایک عyyالم حyyق سyyے برگشyyتہ ہوگyyئی تھیں کس طyyورپر بہت عرصہ بعد جب تمام اقyyوام الله جل شانہ نے حضرت ابراہیم کو بلایا اور اس کے ساتھ عہد باندھا اورفرمایyyا کہ موعود اس کی نسل سے اسyحاق کی اولاد میں سyyے ہوگyا ۔ پھyر ہم کyو منجئی یہ بتلایا جاتا ہے کہ یہی وعدہ اسحاق اوراس کے بیٹے یعقyyوب سyyے کیyyا گیyyا ۔ پھر یہ کہ بنی اسرائیل مصر کنعان میں اس کام کے لyyئے تیyyار کyyئے گyyئے جس کے لئے خدا نے ان کو برگزیدہ کیا تھyyا ۔ پھyyر ہم کyyو یہ بھی بتلایyyا جاتyyاہے کہیی کyyو کس طyyرح تyyورات دL گyyئی اور اس میں یہ سyyب وعyyدے درج yyرت موسyyحض تپشت میں نبی معبوث ہyyوئے تyyاکہ کئے گئے اورنئے وعدوں کا اضافہ کیا گیا۔ ہر بyنی اسyرائیل کyو گنyyاہوں پyر ملامت کyریں اور خyدا کی مرضyی کyو ان پyر ظyyاہر کریں۔ یہ انبیایکے بعد دیگرے وہ تعلیم دیتے رہے جوروحانیت میں بتدریج تyyرقییی تعال Lکرتی گئی ۔ انہوں نے نیکوکار اور وفادارایمان داروں کو سکھلایا کہ خدا

آانے والے نجات دہندہ کے عزوجل کا کامل عرفان حاصل کریں۔ بہت سے انبیانے آاگyyاہ کردیyyاکہ وہ کام کی لوگوں کے سyyامنے تشyyریح کی اوران کyyو پیشyyترہی سyyے جدیyyد میں یہ کہاں پیدا ہوگا۔ کیا کام کریگا اورکیا کیا دکھ اٹھائیگا ۔ پھyyر عہyyد بیان کیyyا گیyyا ہے کہ یہ انبیyا کی پیشyyینگوئیاں کس طyyرح پyورL ہyyوئیں اوراس نجyyات دہنyyدہ نے اپyyنے شyyاگردوں کyyو یہ حکم دیyyا کہ تمyyام حyyدود عyyالم تyyک انجیyyل کیآامyyد کے منتظyyر Lرyyائیں اوراس کی دوسyyاگرد بنyyو شyyکریں اور سب لوگوں ک Lمناد آاکر تمyyام زنyyدوں اور مyyردوں کی عyyدالت کریگyyا اورجہyyان کyyو کمyyال رہیں جبکہ وہ آاباد تک سلطنت کyرے گyا۔ اعمyال الرسyل اورخطyوط سyے مفصyل بخش کر ابدالا طورپر معلوم ہوتا ہے کہ یہ انجیل کی منادL کyyا کyyام رسyyولوں اور دوسyرے شyاگردوںآاخyyر میں کتyyاب مکاشyyفات میں اس کشyyمکش کyyا نے کس طرح شروع کیا۔پھر آادم ترزوربیان مندرج ہے جو کہ مسیحی کلیسیا کو شyyیطان اوربyyدکردار بyyنی نہایت پآائیگی۔ پس اگyر آاخرکyyار خyدا کی سyyلطنت غyالب سyے کyyرنی پyڑیگی اورنyیز یہ کہ آاتاہے کہ یہ خyyدا عتیق وجدید کو بحیثیت مجموعی دیکھیں تو صاف نظر عہدترفضyyل کی طyyرف سyyے تعلیم وتyyربیت کyyا باقاعyyدہ اور سلسyyلہ وار انتظyyام اس کے پآاخر L فتحمندL کyyا مکاشyyفہ ہے۔ بائبyyل ارادے کے متدارج اظہار اورنیکوں کی تتب اس نہایت حyyیرت افyyزا عمyyارت کی ماننyyد ہے۔تyورات بمyyنزلہ بنیyyاد اور دیگyyر ک رحیم Lداyyے خyyرنے سyyر کyyر نظyyارت پyyل عمyyترشان کی تکمیل ہیں۔ اس کام خ پ کا محبت ورحمان اور خالق کون ومکyyان کی دانyyائی اور عyyدل وانصyyاف اوربے پایyyان کا پتہ ملتاہے۔ تورات میں انسان کے حق میں خدا کے پاک ارادے کا ایسے طyyور

Page 39: Mizan-ul-Haqq — Part 1 - Muhammad, Islam & …muhammadanism.org/Urdu/book/pfander/documents/mizan-ul... · Web view... سے اپنی صداقت کو قائم کریں اورجو

سے ذکر کیا گیا ہے جس سے یہ امر ممکن ٹھہرتا ہے کہ انسان الله جل شyyانہ کyyا عرفان حاصل کرکے اس پر ایمان لائے اور پسندیدگی کے سyyاتھ اس کی عبyyادتآارزوکyyو پyyورا کyyرکے ابyyدL سyyعادت ونیyyک بخyyتی وخyyدمت کyyرے اوراپyyنی روحyyانی حاصل کرے۔ صحف انبیاء وزبور میں یہ تعلیم بتدریج تyرقی کyرتی جyاتی ہے ۔ انیی ہم کyyو صyyاف دکھاتyyاہے کہ کس طyyرح شyyروع ہی کتابوں میں حق سبحانہ وتعyyال سے وہ بنی اسyyرائیل کyyو ان کی خطyyاؤں اور تقصyyیروں کے بyyاوجود دیyyنی امyyور میں تمام جہان کے معلم بنانے کےلئے تیار کررہا تھا۔ اس طرح سے انبیyyاء کی معyyرفت اس وحدہ لاشریک نے صاف دکھلادیا کہ ظاہرL رسوم جوکہ اکثر حالتوں میں غyyیر اقyyوام سyyے لی گyyئیں لیکن کچھ عرصyyہ تyyک بyyنی اسyyرائیل کے اسyyتعمال کے لyyئے خyyود ان میں کسی قyyدر تصyyحیح کے سyyاتھ تyyورات میں جyyائز قyyرار پyyائیں بyyذات مقصyyود میں کyyار کوئی خوبی نہ تھی اورنہ ہی وہ مقصyyود تھیں اگyyرچہ وہ حصyyول

(یہ تھyyا کہ بyyنی اسyyرائيل کyا۱آامyyد وسyyیلہ تھیں اوراس مقصyyود کے دو حصyyے تھے)آانے تک تمام دیگر اقوام سے جدا کyyرے اور ) ( ان کyyو۲موعود ہ نجات دہندہ کے

یی شریعت کی صyyورت میں بھی ہyyوں ان یہ تعلیم دے کہ ظاہرL رسوم خواہ وہ الہ سے نہ انسان کی روح کی تسکین اورنہ خدا کی خوشنودL حاصyyل ہوسyyکتی تھی بلکہ وہ حقیقی عبادت کا سایہ تھیں کیونکہ خدا کے پسyyندیدہ عبyyادت کyyرنے

والوں کو لازم ہے کہ روح وراستی سے اس کی عبادت کریں۔ چنyyانچہ سyyموئيل کہتyyا ہے " کیyyا خداونyyد سyyوختنی قربyyانیوں اور ذبیحyyوں سے خوش ہوتاہے یا اس سyے اس کہ اس کyا حکم مانyا جyyائے ؟ دیکھ حکم ماننyyا

۔سyموئيل۱قربyyانی چڑھyانے سyے اور شyyنوا ہونyا مینyڈھوں کی چyربی سyyے بہyتر ہے ") (میکاہ نبی کی کتاب میں مرقوم ہے کہ " میں کیا لے کے خداونyyد کے۲۵: ۱۵

آاگے کیyyونکر سyyجدہ کyyروں؟ کیyyا سyyوختنی یی کے L تعyyال آاؤں اورخyyدا حضyyور میں آاؤں گyyا؟ کیyyا خداونyyد آاگے قربyyانیوں اور یکسyyالہ بچھyyڑوں کyyو لے کyyر اس کے ہزاروں مینڈھوں سے یyا تیyل کی دس ہyyزار نہyروں سyے خyوش ہوگyا ؟ کیyyا میں اپyنے پہلوٹھے کو اپyنے گنyاہ کے عyوض ، اپyنے پیٹ کےپھyل کyو اپyنی جyان کی خطyا کے بدلے میں دے ڈالونگا؟ نبی نے جو اس کا جواب دیyyا اس سyyے صyyاف ظyyاہر ہے کہ دلی اورعملی زندگی کی زندہ خدا کے لئے تخصyyیص کyyئے بغyyیر قربانیyyاں اور تمام دیگر رسوم بے سyود تھیں۔ چنyانچہ یyوں مسyطور ہے " اے انسyان اس نے تجھے وہ دکھایا ہے جو کچھ کہ بھلا ہے اور خداونyyد تجھ سyyے اورکیyyا چاہتyyا ہے مگyyر یہ کہ تyyو انصyyاف کyyرے اور رحمyدلی کyyو پیyyار کyyرے اوراپyyنے خyدا کے سyyاتھ

عyyتیق کی اس تعلیم سyyے۸تyyا ۶: ۶فروتyyنی سyyے چلے") میکyyاہ L عہyyد (۔ انبیyyاآاتyyاہے کہ اب سیدنا مسیح بالکل متفyyق ہیں۔ چنyyانچہ وہ فرمyyاتے ہیں کہ " وہ وقت ہی ہے کہ سچے پرستار باپ )پروردگار( کی پرستش روح اور سچائی سyyے کyyرینگے کیونکہ باپ اپنے لyyئے ایسyے ہی پرسyyتار ڈھونyyڈتا ہے ۔ خyyدا روح ہے اور ضyyرور ہے

(۔۲۴تا ۲۳: ۴کہ اس کے پرستار روح اور سچائی سے پرستش کریں")یوحنا یی درجہ کی روحyyyانی تعلیم دL گyyyئی اور تمyyyام جہyyyان کے جب یہ اعل

( تب چیدہ وبرگزیدہ گواہ یعنی مسyyیح کے۲:۲۔یوحنا ۱گناہوں کاکفارہ دیا گیا ) حوارL اور دیگر شاگرد بھیجے گئے تاکہ اس خوشخبرL کyو حyyد ود عyyالم تyک

Page 40: Mizan-ul-Haqq — Part 1 - Muhammad, Islam & …muhammadanism.org/Urdu/book/pfander/documents/mizan-ul... · Web view... سے اپنی صداقت کو قائم کریں اورجو

آادم کyyو خyyدا کے اس مفت فضyyل کyyو قبyyول کyyرنے کی پہنچyyادیں اور تمyyام بyyنی ابyدL ہے )رومیyyوں :۶دعyyوت دیں جyyو کہ سyیدنا مسyyیح کے وسyyیلہ سyyے حیyyات

آازاد ہوکر راسyyتبازL کی زنyyدگی اختیyyار کyyریں اور۲۳ ( تاکہ وہ گناہ کی موت سے یی سے ایسا معمور کرنے کی کوشyyش کyyریں جیسyyے زمین کو عرفان الہ Lتمام رو

(۔۱۹: ۱۱سمندر پانی سے معمور ہے)یسعیاہ تورات کی مندرجہ عبادات جو کہ حیوانyyات کی قربyyانیوں اور خوشyyبو وغیرہ کی دیگر ظاہرL رسوم کے وسyyیلہ سyyے کی جyyاتی تھیں ان کے بyyارے میں یہآائنyyدہ زمyyانہ میں ان کی جگہ وہ روحyyانی عبyyادت تعلیم کوئی نئی بyyات نہ تھی کہ عyyتیق میں قyyائم ہوگyyئی جس کی یہ محض ایمyyان ونشyyان تھیں۔ چنyyانچہ عہyyد

آایت تyک یyوں مرقyوم ہے۳۳ سyے ۳۱یرمیاہ نبی کی کتاب کے اکتیسویں بyاب کی آاتے ہیں خداوند کہتا ہے کہ میں اسرائیل کے گھرانے اوریہyyوداہ کہ " دیکھ وہ دن کے گھرانے کےساتھ نیا عہد باندھونگا کہ اس عہد کے موافق نہیں جyyومیں نے ان کے بyyاپ دادا سyyے کیyyا جس دن میں نے ان کی دسyyتگیرL کی تyyاکہ زمین مصر سyyے انہیں نکyال لاؤں اورانہyوں نے مyیرے اس عہyyد کyو تyyوڑا اورمیں نے انہیں ترک کردیاخداوند کہتا ہے۔ بلکہ یہ وہ عہyyد ہےجyyو میں اسyyرائيل کے گھyyرانے سyyے کرونگا۔ ان دنوں کے بعد خداوند فرماتاہے کہ میں اپyنی شyریعت کyو ان کے انyدر رکھونگا اوران کے دل پر اسے لکھونگا اورمیں ان کا خدا ہونگyyا اور وہ مyyیرے لyyوگ جدیyyد رکھyyا ہونگے"۔اسی عبارت کے روسے بائبل کے دوسرے حصے کا نام عہد

گیا ہے۔

سyyیدنا مسyyیح کے کلام سyyے بھی یہی تعلیم ملyyتی ہے کہ شyyریعت کے عارضی حصے اور وہ حصص جو یہودیوں کی ظاہرL رسوم سے تعلyyق رکھyyتے تھے اس نئے عہyyد کی کامyyل روحyyانیت کے زمyyانہ میں جyyوکہ وہ تمyام اقyyوام کے ایمyyان داروں کے ساتھ باندھنے کو تھا بیکار ہونے والے تھے ۔ چنyyانچہ وہ سyyامرL عyyورتآاتا ہے کہ تم نہ تو پہاڑ پyyر بyyاپ کی پرسyyتش کyyرو گے کویوں فرماتے ہیں " وہ وقت آاتyا ہے بلکہ اب ہی ہے کہ سyچے پرسyتار بyاپ اورنہ یروشyyلم میں۔۔۔۔ مگyر وہ وقت )پروردگار( کی پرستش روح اور سچائی سے کرینگے کیونکہ باپ اپyyنے لyyئے ایسyyے ہی پرسyyتار ڈھونyyڈتا ہے ۔ خyyدا روح ہے اور ضyyرور ہے کہ اس کے پرسyyتار روح اور

( اور نہ فقyyط یہyyودL ایمyyان دار )لوقyyا۲۴تyyا ۲۱: ۴سچائی سے پرستش کریں)یوحنا فہم سامرL بھی خوب جyyانتے تھے کہ مسyyیح موعyyود۳۲تا ۲۹: ۲ ( بلکہ صاحب

میں سامرL عورت کے جyyواب سyyے یہ۲۵: ۴یہ نیا عہد باندھیگا ۔ چنانچہ یوحنا بات صاف عیاں ہے۔

عبرانیوں کے خط میں حضرت یرمیاہ کی مندرجہ بyyالا عبyyارت نقyyل کیآائنyyدہ کے نyyئے عہyyد کyyا ذکyyر یہ ظyyاہر کرتyyا گyyئی ہے اوراس سyyے یہ بتایyyا گیyyاہےکہ Lوyyوتی تھی کہ موسyyوس ہyyہےکہ حضرت یرمیاہ کے زمانہ میں بھی یہ بات محس عہد پرانا ہوگیا تھا اور بتدریج اس کے عyyوض میں نیyyا عہyyد ہyyونے والا تھyyا)عyyبرانیوں

( جو کہ تورات کyyو منسyyوخ نہیں بلکہ اس کی روحyyانی تعلیمyyات کyyو پyyورا۱۳: ۸(۔۱۸تا ۱۷: ۵کرنے والا تھا)متی

Page 41: Mizan-ul-Haqq — Part 1 - Muhammad, Islam & …muhammadanism.org/Urdu/book/pfander/documents/mizan-ul... · Web view... سے اپنی صداقت کو قائم کریں اورجو

حق بذاتہ ازلی وابدL ہے اور اس میں ہر گز ہرگز تغیر وتنسیخ کyا امکyان جدیyyد آاباد حyyق وراسyyت رہینگی۔ عہyyد عتیق کی ازلی حقیقyyتیں ابyyدالا نہیں۔ عہد نے ان حقائق کو منسوخ نہیں کیyyا بلکہ ایسyyی صyyورت میں ان کی تعلیم دL ہےآادم کے حyyالات کے جو نہایت صفائی اور صراحت کے ساتھ ہر زمانہ کے بyyنی Lدyyا اور اس کی پابنyyاتھ تھyyرائيل ہی کے سyyنی اسyyعتیق فقط ب موافق ہے۔ عہدآانے اوراس کی سلطنت کے قائم ہونے تک ہی تھی۔ پس اس کے بعد مسیح کے جیسyاکہ حضyyرت یرمیyyاہ نے بتایyyا نیyyا عہyyد مسyیح کے تمyyام سyyچے اورایمانyyداروں یعنی روحانی بنی اسرائيل سے کیyyا جyانے کyو تھyyا۔ یہ ایمانyدار خyواہ یہyودL نسyل سے ہوں خواہ غیر اقوام سے خدا کی نظر میں سyyب بyyنی اسyyرائيل ہیں۔ چنyyانچہ یہ عہyyد بخلاف موسyyوL عہyyد کے عyyالمگیر ہے کیyyونکہ موسyyوL عہyyد جیسyyا کہ ہم دیکھ چکے ہیں اپنے عارضی حصyyص اور رسyyوم کے لحyyاظ سyyے ایyک خyyاص قyyومLاگردyyود کی شyیح موعyے مسyیلہ سyد کے وسyو کہ اس عہyکے لئے محدود تھا ج عالم کی معلم بنyyنے کے لئے تیار کی جارہی تھی اورا سکے فضل سے تمام اقوام کو تھی۔ مناسب وقت پر چھلکا گرگیا اور بیج مکمل ہوکر ایک پودا بنyyا اور پyودےآائنyyدہ کyyو چھلکے کی نے درخت کی صyyورت اختیyyار کی کیyyونکہ اس کے لyyئے تنگ حدود میں محدود رہنا نا ممکن تھyyالیکن بیج فنyyا نہیں ہوگیyyا اوراس کی جگہ

کوئی دوسرا پودا نہیں لگایا گیابلکہ وہی بیج مکمل ہوکر درخت بن گیا۔ عyyتیق عہyyد جدیyyد سyyے منسyyوخ لہذا یہ کہنا درسyyت نہیں ہے کہ عہyyد ہوگیا۔شاید ان رسوم اور عارضی حصyص کے بyارے میں جyو فقyyط قyyوم یہyyودL کے

لyyئے اور وہ بھی چنyyد روزہ تھے ایسyyا کہہ سyyکتے ہیں۔ بڑھyyتے ہyyوئے پyyودے سyyے چھلکا گرادیا گیا لیکن پودا بڑھتا گیا اور پھلتا پھولتا گیyyا اوراب بھی اس میں خyyدا کے جلال کے پھyyل لگyyتے ہیں۔ پس اس حyyالت سyyے ہyyر گyyز یہ نyyتیجہ نہیں نکyyل سکتا کہ انجیل سے تورات منسوخ ہوگئی ۔ ہاں یہ کہہ سکتے ہیں کہ گندم کyyا پyyودا اس بیج کyyو کشyyتہ کرتyyا ہے جس سyyے وہ پیyyدا ہوتyyا ہے۔ اس سyyے بیج نیسyyت نہیں ہوجاتا کیونکہ اس حالت میں تو کوئی پyyودا ہی پیyyدا نہ ہوسyyکتا پyyودا بیج کییی اور ترقی یافتہ ہستی کے قیام کا ثبوت ہے۔ اس سے بیج کی فنyyا ثyyابت نہیں اعل ہوتی بلکہ اس کی تکمیل کا ثبوت ملتا ہے۔ فقط چھلکا بیکار ہوجاتاہے کیyyونکہ جب روئیyyدگی نے خyyاک سyyے سyyربلند کیyyا تyyو چھلکyyا اپنyyا کyyام کرچکyyا۔ تبآاسyمان سyyے اس پyر نyازل ہوتyyا آافتاب سے پyyرورش پyانے لگyتی ہے جyyو روئیدگی نور

ہے۔ ا س امyyر کyyو نظرانyyداز نہیں کرنyyا چyyاہیے کہ تyyورات کے احکyyام دوقسyyم

( متعلقہ اخلاق۔ پہلی قسyyyyyم کے احکyyyyyام کی۲(متعلقہ رسyyyyyوم اور )۱کے ہیں )آاورL فقط یہودیوں ہی کے لئے فرض تھی اور یہودیوں پر بھی فyyرض نہ ہyyوئی بجا

سینا پر شyyریعت نہ دL گyyئی ءا1جب تک کہ کوہ yyعموم Lآاور ۔ان احکyyام کی بجyyا حضyyyرت ابyyyراہیم پyyyر فyyyرض نہ تھی۔ حضyyyرت ابyyyراہیم کyyyو فقyyyط ختyyyنے کyyyا حکم ملا)اورممکن ہے کہ اس کے ساتھ چند اور احکام بھی ملے ہyyوں( اور اس حقیقت غور ہے کیونکہ اس سے ظاہر ہوتاہےکہ اس پر سب متفق ہیں۔ یہ امر نہایت قابل

آایات 1 آال عمران آایات پر بیضاوL کی تفسیر ۸۷، ۲۲سورہ اوران

Page 42: Mizan-ul-Haqq — Part 1 - Muhammad, Islam & …muhammadanism.org/Urdu/book/pfander/documents/mizan-ul... · Web view... سے اپنی صداقت کو قائم کریں اورجو

قسم کے احکام کو بجالانا حضرت ابراہیم کی اولاد کے لئے بھی ہر حyyالت میںآادم کے لئے توان کا وجود اور بھی کم ٹھہyyرا۔تyyورات واجب ولازم نہ تھا۔ دیگر بنی سے ہم صاف دیکھتے ہیں کہ یہ احکام حضرت ابراہیم کے زمانہ سے صyyدہا سyyال بعyyد دئے گyyئے ۔ جیسyyاکہ ہم پہلے ذکyر کyرچکے ہیں ان احکyyام کے دئے جyyانے

( یہ کہ مسیح کی سلطنت کے قائم ہونے تyyک۱کے خاص کر دو سبب تھے ۔) بنی اسرائیل اور دیگر اقوام عالم میں ایک بین فyyرق ہوتyاکہ وہ بت پرسyتی میں مبتلا

( یہ کہ وہ اپyyنے۲ہونے کے گناہ سے جس میں تمام دنیا غyyرق تھی محفyyوظ رہیں۔) ذاتی تجربہ سے سیکھیں کہ ظاہرL رسyyوم اگyyرچہ خyyدا کی منظyyورL سyyے بھی جارL ہوئی ہوں توبھی انسyyان کی روحyyانی ضyyروریات کyyو پyyورا نہیں کرسyyکتیں ہyyر چند ان کی تہ میں کوئی روحانی مقصد بھی ہو جس کی تلا ش کرنا چاہیے۔یہ تلاش اس کامyyل تyyر روحyyانی عبyyادت کے لyyئے تیyyارL تھی جس کے بyyارے میں

( اورجس کو سیدنا۱۷تا ۱۶: ۵۱انبیاء نے بہت کچھ تعلیم دL تھی)دیکھو زبور مسyyیح نے کامyyل طyyور سyyے قyyائم کردیyyا ۔ یہyyودL شyyریعت کے رسyyمی احکyyام کyyو خداوند کریم نے غير اقyyوام پyر ہرگyز فyرض نہیں ٹھہرایyا۔ جب سyیدنا مسyیح مyردوں میں سے جی اٹھے اوراس کی سلطنت کامل طyyور سyyے قyyائم ہوگyyئی تyyوان احکyyام

آاورL یہودیوں پر بھی فرض نہ رہی۔ کی بجا لیکن برعکس اس کے اخلاقی احکyyام ازلی وابyyدL ہیں اور ہرملyyک وقyyوم سyyینا والی شyyریعت میں آاورL فyyرض وواجب ہے۔ یہ احکyام کyوہ پyر انہیں کی بجyyا آادم پyر فyرض ہیں اوران کyا آادم کے وقت سyے تمyام بyنی شامل تھے۔ لیکن تخلیyق

فرض واجب ہونا ہمیشyہ قyyائم رہے گyا۔ خyدا کی شyyریعت کے موافyyق کسyی زمyانہ L واحyyد تبت پرسyyت بننyyا اور خyyدا میں بھی زنyyا کرنyyا ، چyyورL کرنyyا، خyyون کرنyyا، وبرحق کے سyyوا کسyyی کی عبyyادت کرنyyا جyائز نہ تھyyا۔ یہ اخلاقی شyyریعت چyyونکہ پاک کے موافق ہے اس لئے ازلی وابدL ہے اور ہر گز یی کی ذات حق سبحانہ وتعال ہرگز منسوخ نہیں ہوسکتی۔ پس اس سے صyyاف عیyyان ہے کہ انجیyyل سyے تyورات کےمنسوخ ہونے کا خیال بالکل خام وباطل ہے اورایسyyے خیyyال کyyا بyyاعث انجیyyل سyyے بے علم ونyyاواقف ہونyyا ہے۔ انجیyyل تyyورات کومنسyyوخ نہیں کyyرتی بلکہ بyyرعکس اس کے تورات کا ضyمیمہ اوراس کی تعلیمyات کی تکمیyل ہے اوراسyی واسyطےآایات نقل کyyرکے ان کی تشyریح وتفسyیر عتیق کی بہت سی جدید ، عہد عہدآان کے بیان کے موافق تورات کی تصدیق کرتی ہے۔ کی گئی ہے۔ لہذا انجیل قر

آایت میں مرقyyyyyوم ہے ۵۰چنyyyyyانچہ سyyyyyورہ مائyyyyyدہ کی على وقفيناویں دقا م��ريم ابن بعيسى آثارهم ما مص�� بين ل

وراة من يديه یعyyyyنی اور پچھyyyyاڑLاإلنجيل وآتيناه التیی مریم کے بیyٹے کyو۔ سyچ بتاتyا ہے تyyورات بھیجا ہم نے انہیں کے قدموں پر عیس

آاگے سے تھی اوراس کو دL ہم نے انجیل۔ کو جو عyتیق کے جن احکyام کی ہم اس امر کا مکررذکر کyرتے ہیں کہ عہyد پیروL وپابندL مسیحیوں کے لئے واجب ولازم نہیں ہے وہ محض ظاہرL رسوم سے سyینا پyر بyنی اسyرائيل کے لyئے مقyرر کی گyئی علاقہ رکھتے ہیں اور یہ رسyوم کyوہ تھیں اوران کyyو بھی انجیyyل نے منسyyوخ نہیں کیyyا بلکہ انجیyyل سyyے ان کی تکمیyyل

Page 43: Mizan-ul-Haqq — Part 1 - Muhammad, Islam & …muhammadanism.org/Urdu/book/pfander/documents/mizan-ul... · Web view... سے اپنی صداقت کو قائم کریں اورجو

ءا جانوروں کی قربانی کی نہایت قدیم رسم جو کہ تمyyام اقyyوام میں پyyائی ہوئی ۔ مثل جاتی تھی اسے خyyدا نے جyyائز ٹھہرایyyا اوراس کے قواعyyد تyyورات میں مقyyرر کyyئے ۔ تyyورات میں یہ تعلیم تھی کہ مختلyyف موقعyyوں پyyر مختلyyف قسyyم کے جyyانور قربyyانی کئے جائیں اوران قربانیوں کی مختلف اغراض تھیں۔ ان میں ایک غyyرض یہ تھی کہ گنyyyاہ کyyyا کفyyyارہ دیyyyا جyyyائے لیکن پھyyyر بھی یہ حقیقت صyyyاف عیyyyان ہے کہ حیوانات کی قربانیyاں انسyانی گنyاہ کyو دورنہیں کرسyکتیں۔ اسyی واسyطے حضyرت داؤد نے کہا" تو ذبیجے سے خوش نہیں ہوتا نہیں تومیں دیتا۔ سوختنی قربانی میں

( پھyyر عyyبرانیوں کے خyط میں بالکyل اسyی کے۱۶: ۵۱تیرL خوشنودL نہیں")زبور آائنyyدہ کی اچھی چyyیزوں کyyا عکس ہے موافyyق یyyوں مرقyyوم ہے " شyyریعت جس میں اوران چیزوں کی اصلی صورت نہیں ان ایک ہی طرح کی قربانیوں سے جyyوہر سyyالآانے والوں کyyوہرگز کامyyل نہیں کرسyyکتی ورنہ ان کyyا بلاناغہ گذرانی جاتی ہیں پاس گyyذراننا کیyyوں موقyyوف نہ ہوجاتyyا؟ کیyyونکہ جب عبyyادت کyyرنے والے ایyyک بyyار پyyاک ہوجyyاتے تyyو پھyyر ان کyyا دل انہیں گنہگyyار نہ ٹھہراتyyا بلکہ وہ قربانیyyاں سyyال بسyyال گناہوں کویyyاد دلاتی ہیں کیyyونکہ ممکن نہیں کہ بیلyyوں اوربکyyروں کyyا خyyون گنyyاہوںآاتے وقت کہتyyاہے کہ تyyونے قربyyانی اور کو دور کرے۔ اسی لئے وہ مسیح دنیyyا میں نذر کو پسند نہ کیا بلکہ میرے لئے ایک بدن تیار کیا۔ پyورL سyوختنی قربyانیوں اورآایyا گناہ کی قربانیوں سyے تyو خyوش نہ ہyyوا۔ اس وقت میں نے کہyyا کہ دیکھ میں ہوں )کتاب کے ورقوں میں میرL نسبت لکھا ہوا ہے( تyyاکہ اے خyyدا تyyیرL مرضyyی پورL کروں۔ اوپر تو وہ کہتyyا ہے کہ نہ تyyونے قربyyانیوں اور نyyذروں اور پyyورL سyyوختنی

قربyyانیوں اورگنyyاہ کی قربyyانیوں کyyو پسyyند کیyyا اورنہ ان سyyے خyyوش ہyyوا حyyالانکہ وہ قربانیاں شریعت کے موافق گذرانی جyyاتی ہیں اور پھyyر یہ کہتyyا ہے کہ دیکھ میں آایyyا ہyyوں تyyاکہ تyyیرL مرضyyی پyyورL کyyروں ۔ غyyرض وہ پہلے کyyو موقyyوف کرتyyاہے تyyاکہ دوسرے کو قائم کرے۔ اسی مرضyyی کے سyyبب ہم سyyیدنا مسyyیح کے جسyyم کے

(۱۰۔۱: ۱۰ایک ہی بار قربان ہونے کے وسyیلہ سyے پyاک کyئے گyئے ہیں)عyبرانیوں یسعیاہ نبی نے پیشتر ہی سے خدا کے برہ کی عجیب پیشyyینگوئی کے وسyyیلہ سyyے

( حیوانات کی ایسی قربyyانیوں کyyا روحyyانی مطلب سyyمجھا۵۳۔ ۱۳: ۵۲)یسعیاہ عyyالم کے وقت سyyے ذبح ہyyواہے Lخدا کے ازلی ارادہ کے موافق "بنا دیا۔ وہ برہ

( اب چyyونکہ تمyyام جہyyان کے گنyyاہوں کے لyyئے یہ کامyyل وکyyافی۸: ۱۳)مکاشyyفہ قربyyانی ایyyک بyyار گyyذرانی جyyاچکی ہے اس لyyئے حیوانyyات کی قربyyانیوں کی کچھ ضyyرورت بyyاقی نہیں رہی کیyyونکہ وہ سyyب اس بyyڑL قربyyانی کyyا نمyyونہ تھیں۔ لہyyذا مسیحی لوگ قربانیا نہیں گذرانتے اوریہودL بھی اب قربانیاں نہیں گذرانتے کیونکہ ان کی شyyریعت ان کyyو یروشyyلیم سyyے بyyاہر قربyyانی کyyرنے سyyے منyyع کyyرتی ہے ۔ وہ یروشلیم کی ہیکل )بیت الله ( میں قربانیاں گذرانتے تھے اوراب چونکہ اس ہیکyyل عمر ہے اس لئے خود مسلمان ہی ان کو وہاں قربانی کرنے سyyے کی جگہ مسجد روکyyتے ہیں ۔ مسyyیح کے ایمانyyداروں پyyرواجب ولازم ہے کہ حیوانyyات کی قربyyانیوں حی القیyyyوم کے لyyyئے Lداyyو خyyان اور روح کyyم وجyyنے جسyyوض میں اپyyyکے ع معقyyyول وپyyyاک اور زنyyyدہ قربyyyانی گyyyذرانیں اوراس طyyyرح موسyyyوL شyyyریعت کی

Page 44: Mizan-ul-Haqq — Part 1 - Muhammad, Islam & …muhammadanism.org/Urdu/book/pfander/documents/mizan-ul... · Web view... سے اپنی صداقت کو قائم کریں اورجو

، پہلا۲، ۱: ۱۲سوختنی قربانیوں کے اصل مقصد کو پورا کریں )دیکھو رومیوں (۔۱۵: ۲پطرس

پھر تورات میں جسمانی طہارت کی تاکیyyد کی گyyئی ہے۔ اس کے دو خyاص سyyبب تھے۔ اول یہ کہ خyدا چاہتyyا ہے کہ ہم اپyنے جسyموں کyو صyاف اور صyyyحت کی حyyyالت میں رکھیں کیyyyونکہ اس نے ان کyyyو بنایyyyا ہے ۔ جسyyyمانیءا روح کو خyyراب کyyرتی ہے۔ دوم۔ اس سyyے یہ غyyرض تھی غلاظت وناپاکی عموم آادم اپنے ذاتی تجربہ سے دیکھ لیں کہ جسمانی طہyyارت روح کyyو گنyyاہ کہ بنی ماضی سے پاک صاف نہیں کرسکتی اور دل کو خیyyالات وخواہشyyات کی بyyرائی سyے پyyاک نہیں ٹھہyراتی۔لہyذا ہمyارL پyاکیزگی کی ضyyرورت کyو پyورا کyرنے میںLودyکتا یہyرام نہیں ہوسyیی کے دیدار سے فائز الم تعال Lجس کے بغیر انسان خدا طہارت کے احکام ودستور بھی نہایت صفائی سyyے بیکyyار وبے تyyاثیر ثyyابت ہyyوئے ۔ وہ روحyyyyانی پyyyyاکیزگی کے لyyyyئے محض ایماواشyyyyارہ تھے۔ یہ روحyyyyانی اور حقیقی پاکیزگی صرف خدا کے برہ کے خون سے حاصل ہوسکتی ہے جوایمان کے وسyyیلہ سyے تمyام گنyyاہوں سyے پyاک وصyاف کرتyا ہے ۔ پس ہyyر ایyک سyyچے مسyیحی کyyوآاپ کyyو ہyyر طyyرح کی آاؤ اپyyنے رسول کی ہدایت پر کاربند ہونا چyyاہیے۔وہ فرماتyyاہے " آالyyودگی سyyے پyyاک کyyریں اور خyyدا کے خyyوف کے سyyاتھ جسyyمانی اور روحyyانی

( جسyyمانی اور روحyyانی دونyyوں۱: ۷کرنتھیوں ۲پاکیزگی کو کمال تک پہنچائیں" ) طyyرح کی پyyاکیزگی ضyyرورL ہے لیکن جسyyمانی پyyاکیزگی سyyے روحyyانی پyyاکیزگی

حاصل نہیں ہوسکتی۔

علاوہ برین تورات میں بنی اسyyرائیل کyو حکم ملا تھyyاکہ صyرف ایyک ہییی چن کر اپنے نام سے مخصوص کرے قربانیاں گذرانیں ۔ L تعال مقام پر جو خدا

( تاکہ ایک طرح سے وہ خدا کا مسکن مانا جائے )استشنا۱۴، ۱۳: ۱۲)استشنا ( اوربعد میں یروشلیم، لیکن حضرت۱: ۱۸( پہلے یہ مقام شیلوہ تھا)یشوع ۵: ۱۲

سلیمان جس نے ہیکل کو تعمیر کیا کہتyyاہےکہ وہ فی الحقیقت خyyدا کyا مسyکن نہ تھا بلکہ اپنے بندوں کے درمیان صرف خدا کی حضورL کی ایک علامت تھی چنانچہ یوں مرقوم ہے کہ " کیا فی الحقیقت خدا زمین پر سکونت کریگا؟ دیکھآاسمان تیرL گنجائش نہیں رکھتے پھرکتyyنی کمی اس گھyyر آاسمانوں کے آاسمان اور

( ۔ حضyyرت یسyyعیاہ نے بھی یہی۲۷: ۸۔سلاطین ۱میں ہوگی جو میں نے بنایا" ) تعلیم دL۔ چنانچہ اس کی کتاب میں یوں منyyدرج ہے "وہ جyyو عyyالی اور بلنyyد ہےآاباد سکونت کرتاہے ۔ جس کانyyام قyyدوس ہے یyyوں فرماتyyاہے ۔ میں بلنyyد اور اورابد الا مقدس مکان میں رہتا ہوں اور اس کے ساتھ بھی جو شکسyyتہ دل اور فyyروتن ہے کہ عاجز وں کی روح کyyو جلاؤں اور خاکسyyاروں کے دل کyyو زنyyدہ کyyروں) یسyyعیاہ

(۔ ہمارے سیدنا مسیح کی تعلیم جیسyyاکہ ہم دیکھ چکے ہیں یہ ہےکہ۱۵: ۵۷ عبyyادت کی پسyyندیدگی ومقبyyولیت معبyyد پyyر موقyyوف نہیں بلکہ عابyyد کی روح پyyر

( ہم یہ بھی دیکھ چکے ہیں کہ جب سیدنا مسyyیح۲۴تا ۲۱: ۴موقوف ہے )یوحنا آائنyدہ آاپ کو یروشلیم میں ایک کامل قربانی کے طورپر گذران دیyا تyو پھyر نے اپنے کyyyو پہلے کی طyyyyرح کی قربانیyyyyاں گyyyذرانے کی گنجyyyyائش نہ رہی۔ اسyyyی لyyyyئے پھرقربانیاں گذراننے کے لئے زمین پر کوئی خاص جگہ مقرر نہ رہی۔ نئے عہد نامہ

Page 45: Mizan-ul-Haqq — Part 1 - Muhammad, Islam & …muhammadanism.org/Urdu/book/pfander/documents/mizan-ul... · Web view... سے اپنی صداقت کو قائم کریں اورجو

نےسیدنا مسیح کے ایمانداروں کو خواہ وہ کسی قوم کے ہوں اپنی تمام برکyyات اور حقyyوق میں شyyامل کرلیyyا ہے۔ ہyyر ایyyک سyچے مسyیحی کے لyyئے ضyرورL ہے کہآاپ کو خدا کی نذر کرے۔ کسyyی خyyاص مکyyان پyyر نہیں بلکہ ایyyک خyyاص اپنے یی کے لyyئے تعyyال Lداyyاکہ خyyوکر تyyیح میں ہyyیدنا مسyyشخص کے وسیلہ سے یعنی س ایک زندہ قربانی ہو۔ پس قربانی کا پرانا حکم نئے اور اعلی معنی میں پورا ہوگیyyا اورآاورL غyyیر ضyyرورL وغyyیرہ مفیyyد اورنyyا ممکن یہ اس وقت ہوا جب اس کی لفظی بجyyا

ٹھہرL۔ عتیق میں یہودیوں کے لyyئے تین خyyاص عیyyدیں مقyyررتھیں اوران کyyو عہدیی کے حضyyور میں اس تعyyال Lداyyار خyyحکم تھا کہ ان کے سب مرد ہرسال تین ب

(۱۶:۱۶ اور استشyyنا ۱۷، ۱۴: ۲۳جگہ جسے وہ پسند فرمائے حاضر ہوں)خروج Lودyyے یہyyبب سyyکے س Lدyyک پابنyyانہ دراز تyyآاخر کان ان رسوم کی زم لیکن جب یوں خیال کرنے لگے کہ ان کو بجالانا اوریروشyyلیم کی زیyارت کرنyyا انyدرونی تعظیم وپاکیزگی کے بغیر ہی الله جل شانہ کی نظر میں پسyyندیدہ ہے اوراس طyyرح سyyےیی نے اپyyنے انبیyyاء کyو نیکیوں کyا ذخyyیرہ جمyع ہوسyکتا ہے تyو حyyق سyyبحانہ وتعyyال پyyاک کی نظyyر میں مبعوث فرما کر ان پر ظاہر کردیاکہ ایسے افعyyال اس ذات

( ضyyرورت اورکمی اس۲۱: ۵ عمyyوس ۱۷تyyا ۱۴: ۱نفyyرت کے لائyyق ہیں)یسyyعیاہ یی کی روحyyانی قyyربت کوحاصyyل کyyرے۔ یہ تعyyال Lداyyان خyyات کی تھی کہ انسyyب روحانی قربت نئے عہد میں سیدنا مسیح کے کفارہ پرزندہ ایمان کے وسyyیلہ سyyے

(۔۲۲تا ۱۹: ۱۰ ۔ عبرانیوں ۲۲تا ۲۰: ۱حاصل ہوئی )کلیسیوں

یی اور حضyyرت ابyyراہیم اوراس کی تعyyال Lداyyم خyyورات میں ختنہ کی رسyyت نسل کے درمیان کے عہد کے نشان کے طورپر مقرر ہyyوئی لیکن اس کyyا مطلب یہ تھا کہ جن کا ختنہ ہوتا تھا ان کے لئے اس وعدہ پر ایمyyان لانyyا واجب ولازم ہوتyyا تھا کہ ابراہیم کی نسل اوراس کے بیٹے اسحاق کی اولاد سے ایyyک شyخص ایسyyا پیyyدا ہوگyyا جس کے وسyyیلہ سyyے تمyyام اقyyوام عyyالم پyyر برکyyات ایyyزدL کی بyyارش نyyازل

( پھyyyyر یہی حکم۴: ۲۶و ۱۸: ۲۲، ۱۸: ۱۸، ۔ ۱۴، ۱۰: ۱۷ہyyyyوگی)پیyyyyدائش یی کی معyyرفت بyنی اسyyرائيل کyو دیyا گیyyا )احبyyار yرچہ اس۳: ۱۲حضرت موسyاگ )

سے یہ مقصود نہ تھا کہ بنی اسyرائيل اور غyyير اقyyوام میں تمyیز ہوکیyونکہ غyyیر اقyyوام میں سے بھی بہت سے مختون تھے۔ بیشک اس سے یہ غرض تھی کہ عبyyاد اللyyه اپنے دلوں سے نفسانی شہوات وجذبات کودور کرنے کی ضرورت کyyو محسyyوس

:۱۰کریں۔ چنانچہ تورات میں صاف لکھا ہے " اپyyنےدلوں کyyا ختنہ کyyرو")استشyنا آایت کی تشریح استشنا ۱۶ میں پائی جاتی ہے جہاں بنی اسرائيل کو۶: ۳۰( اس

ترL خواہشyyوں کyyو دور کyyرکے ان کے yyبتلایا جاتا ہے کہ خدا سے محبت رکھنا ہی ب دلوں میں پاک کریگا۔ عہد جدید کی تعلیم اس سے موافقت رکھتی ہے )رومیyyوں

( جب خداونyyد کyyریم نے تمyyام اقyyوام کے ایمyyان داروں کے سyyاتھ۲۹، ۲۸، ۲۵: ۲ سیدنا مسیح کے وسیلہ سے نیا عہد باندھا تو بپتسمہ اس نئے عہد کے نشان کے

( یہ رسyyم تمyyام مyyردوزن اور خyyردوکلان کے مناسyyب۱۹: ۲۸طور پر مقرر فرمایا)مyyتی حyyال ہے اوراس سyyے بھی وہی پyyاکیزگی کی تعلیم ملyyتی ہے۔ نyyئے عہyyد نyyامہ کے سبب سے نئے نشان کی ضرورت تھی اوراس بات کی ضرورت تھی کہ مسyyیحیوں

Page 46: Mizan-ul-Haqq — Part 1 - Muhammad, Islam & …muhammadanism.org/Urdu/book/pfander/documents/mizan-ul... · Web view... سے اپنی صداقت کو قائم کریں اورجو

کو یہودیوں اور غير اقوام سے ختنہ کرنے والوں سے بھی تمیز کیا جائے لیکن خیال واعمال کی پاکیزگی پر اس قدر زور دیا گیا کہ اس سے پیشتر کبھی نہیں دیyyا گیyyا

(۔۱۷۔ ۵: ۳تھا)فلپیوں یہyyودL شyyریعت کی اوربھی بہت سyyی رسyyوم تھیں جن سyyے اسyyی طyyرحLاہرyyو ان ظyyاچکیں تyyج Lات دyyا۔ جب یہ تعلیمyyود تھyyا مقصyyات دینyyروحانی تعلیم رسوم دوستوروں کی کچھ ضyyرورت بyyاقی نہ رہی۔ ظyyاہرL رسyyوم مضyyر بھی ہوسyyکتی ہیں کیونکہ جن یہودیوں نے سیدنا مسیح کو قبول نہ کیا وہ ان ظyyاہرL رسyyوم کے پابنyyyد تھے اور سyyyمجھتے تھے کہ اس پابنyyyدL کے ذریعہ سyyyے نجyyyات حاصyyyل فہم وفراست کے نزدیک یہ امyyر اظہyyر من الشyyمس کرینگے۔ لیکن تمام اصحاب ہے کہ ایسyyے معyyاملات میں انجیyyل نے تyyورات کyyو منسyyوخ نہیں کیyyابلکہ رسyyمی شریعت کے روحانی معانی کی تشریح وتوضیح کی ہے اوراس بات پر زور دیyyا ہے کہ خyyدا کی عبyyادت روح وراسyyتی سyyے کی جyyائے ۔ چنyyانچہ اسyyی مطلب کی تشریح میں سیدنا مسیح نے خود فرمایyا ہے" یہ نہ سyyمجھو کہ میں تyورات یyا نyyبیوںآایا ہوں آایا بلکہ پورا کرنے آایا ہوں۔ منسوخ کرنے نہیں کی کتابوں کو منسوخ کرنے آاسyyمان اور زمین ٹyyل نہ جyyائیں کیyyونکہ میں تم سyyے سyyچ کہتyyا ہyyوں کہ جب تyyک ایک نقطہ یا ایک شوشہ تورات سے ہر گز نہ ٹلیگا جب تyyک سyyب کچھ پyور ا

( ۔ جوکچھ ہم ابھی کہہ چکے ہیں وہ اس امyyر کے۱۸، ۱۷: ۵نہ ہوجائے ")متی اظہار کے لئے کافی ہے کہ مسیحی دین یہودL رسمی شyyریعت کے سyyاتھ سyلوک

کرتا ہے۔

اخلاقی شریعت کےبارے میں ہم پہلے بھی کہہ چکے ہیں کہ اس کyyا عyyتیق کی جدیyyد میں عہyyد منسyyوخ ہونyyا ہyyر حyyالت میں نyyا ممکن ہے ۔ عہyyد اخلاقی شریعت پر اوربھی زیادہ زور دیا گیا ہے اوراس کے تقاضات ومطالبات کو

ءا تyyورات خyyون کyyرنے کی ممyyانعت کyyرتی تھی)خyyروج :۲۰وسعت دL گئی ہے مثل ( لیکن مسیح نے فرمایا کہ یہ حکم نہ فقط انسان کو قتyyل ہی۱۷: ۵ واستشنا ۱۳

Lے بھی اس کی خلاف ورزyyال سyyودہ خیyyآال کرنے سے ٹوٹتا ہے بلکہ دل میں قہyyر ہوتی ہے کیونکہ اگرایسے خیال کyyو روکyyا نہ جyyائے تyyو قتyyل کyyرنے کی خyyواہش تyyک

( تورات میں الله جyل شyانہ نے زنyا سyے منyع فرمایyا۲۲تا ۲۱: ۵پہنچادیتا ہے )متی ( لیکن مسyyیح نے فرمایyyا کہ خyyدا کے نزدیyyک۱۸: ۵واستشنا ۱۴: ۲۰تھا)خروج

شyyyہوت کی نظyyyر اور شyyyہوتی خیyyyال سyyyے بھی اس حکم کی خلاف ورزL ہyyyوتییی نے لوگوں کی سخت۲۸تا ۲۷: ۵ہے)متی ( اس نے یہ بھی فرمایا کہ اگرچہ موس

دلی کے سبب سے طلاق کو جائز ٹھہرایا تھyyا تyyو بھی جولابyyدL سyyبب کے سyyوا کسyyی اوروجہ سyyے طلاق دیyyتے تھے زناکyyارL کے مجyyرم اور دوسyyروں کyyو زناکyyا ر

( ۔ تyyوریت میں اپyyنی قسyyم کھانyyا منyyع۳۲تا ۳۱: ۵بنانے والے ٹھہرتے تھے )متی تھا اوریہ حکم تھا کہ اگر کوئی قسم کھyyائے تyyو خyyدا کے نyyام کی قسyyم کھyyائے

( ہمارے سyyیدنا۱۳: ۶ واستشنا ۱۲: ۱۹۔ واحبار ۷: ۲۰اور اسے پورا کرے)خروج Lادyyانے کے عyyم کھyyونہی قسyyمسیح کے زمانہ میں بنی اسرائیل عام گفتگو میں ی تھے۔ سیدنا مسیح نے ان کو بتایا کہ قسم کھانے کی ضرورت گناہ سyے پیyyداہوئی یعنی لوگوں کی دروغ گوئی کی عام عادت کے سبب سے ۔ اس نے ان کو تاکید

Page 47: Mizan-ul-Haqq — Part 1 - Muhammad, Islam & …muhammadanism.org/Urdu/book/pfander/documents/mizan-ul... · Web view... سے اپنی صداقت کو قائم کریں اورجو

کی کہ اس طرح سے بے ضرورت ہرگز قسم نہ کھائیں بلکہ بغیر قسyyم کھyyانے کے ( ۔ تyورات میں یہ حکم تھyاکہ ہرشyخص اپyنے۳۷تyا ۳۳: ۵ہمیشہ سچ بولیں)مyتی

( یہyyودL لyوگ فقyyط اپyنی قyyوم۱۸: ۱۹ہمسایہ کو اپنی مانند دوست رکھے )احبار کے شخص کو ہمسایہ قرار دیتے تھے اورعyyام بyyول چyyال میں جب کبھی ان کyyو یہ کہنے کا موقع ہوتا تھا کہ " ہر شخص اپنے ہمسایہ کو اپنی ماننyyد دوسyyت رکھے " تو ساتھ ہی یہ بھی کہتے تھے" اوراپنے دشyyمن سyyے عyyداوت رکھے" سyyیدنا مسyyیح

( حضyرت۴۸تyا ۴۳: ۵فرمyyاتے ہیں کہ اپyنے دشyمنوں سyyے بھی محبت رکھyyو)مyتی یی کے وقت میں بڑے بڑے خyyدا تyyرس لوگyyوں کے لyyئے بھی اپyyنے قہyyر وغضyyب موسءا بہت مشyyکل تھyyا۔ علاوہ بyرین جyyو yyا غالبyyاز رہنyyے بyyپرضابط ہونا اور خون کرنے س آاورL بھی بہت احکام وزدL وزناکارL اور لالچ سyyے منyyع کyyرتے تھے ان کی بجyyا مشکل تھی لیکن گمان غالب ہے کہ سیدنا مسیح کے زمانہ میں روح القدس کیترے یہودیyyوں کے سyyوا تمyyام yyے بyyتاثیر اور انبیا ء کی تعلیم کے سبب سے سب س آاورL ممکن ہوگyyyئی تھی لہyyyذا اخلاقی یی کی بجyyyا الہ لوگyyyوں کے لyyyئے احکyyyامآاگے بڑھyyنے اوراس کے تقاضyyوں اور مطyyالبوں کyyو ا شریعت کی تعلیم میں ایک قدم آاگیyا تھyyا جس کyا کبھی بyنی اسyرائیل کے یی درجے پر دکھانے کا موقع یسے اعلآایا تھyyا۔ سyyیدنا مسyیح کی زنyyدگی اورنمyyونہ اور نیکترین افراد کو بھی خیال تک نہ روح القyyدس کی بخشyyش کے سyyبب سyyے اس کے سyyچے ایمانyyداروں میں سyyےیی ترین نے بھی یہ توفیق حاصل کی کہ گذشتہ زمyyانہ کے بہyتر سyے بہyyتر لوگyyوں ادن سے بھی بڑھ کر اخلاقی شریعت کے تقاضوں کو پورا کریں۔ موسوL شyyریعت میں

بدافعال ممنوع تھے لیکن عیسوL شریعت میں نہ فقط بد افعyyال بلکہ بyyدخیالاتLوyyyریعت تھی اور عیسyyyواہی کی شyyyریعت نyyyش Lوyyyانعت ہے۔ موسyyyکی بھی مم شریعت اوامر کی شریعت ہے یعنی موسوL شریعت میں فقyyط یہ کہyyا جاتyyا تھyyاکہ یہ مت کر۔ گنyاہ مت کyر لیکن عیسyوL شyریعت اسyی پyر اکتفyyا نہیں کyرتی بلکہ کہتی ہے کہ بدL مت اورنیکی کyyر۔ موسyyوL شyyریعت میں نیکی کyyرنے سyyے بyyاز رہنے سے بھی مجرم قرار پاتے ہیں۔ چنانچہ وہ سیدنا مسیح اپنی تمثیلوں میں سے ایک میں ایک لاوL اورایک کاہن )امام( کو جنہوں نے ڈاکوؤں سے مجyyروح شyyدہ

(۔ اورایyک اور تمثیyل۳۷تyا ۳۰: ۱۰مسافر کی مدد نہ کی مجرم ٹھہراتے ہیں )لوقyا میں اس نوکر کو خطا کا ر قرار دیتے ہیں جس نے اپنے مالک کے روپیہ کو رومال میں لپیٹ کر دفن کyyر چھyyوڑا اور جyyالیکہ وہ اس کyyو مالyyک کے فائyyدے کے لyyئے

( موسوL شریعت نے بنی اسرائیل کyyو غyyیر۲۴تا ۲۰: ۱۹استعمال کرسکتا تھا)لوقا تبرے نمونہ کے سyyبب سyyے بت پرسyyتی میں گرفتyyار ہyyونے اقوام سے ملنے اوران کے سے منع کیا لیکن عیسوL شریعت نہ فقط مسیحیوں کyyو منکyyرین خyyدا سyyے جyyداتبرے نمونہ سے دوررہyyنے کyا حکم دیyتی ہے بلکہ تمyyام مسyیحیوں سyے یہ اوران کے برحق Lبھی طلب کرتی ہے کہ تمام اقوام عالم کو شاگرد بنائیں اور ان کو خدا

کے عرفان وعلم سے مالا مال کریں۔ جدیyyد میں ایyyک ضyyرورL فyyرق عyyتیق اور عہyyد ایک طyyرح سyyے عہyyدآالyyودہ ہیں آادم کو دکھادیاکہ وہ خyyدا کی نظyyر میں گنyyاہ عتیق نے بنی ہے ۔ عہدآامyyد کyyا انتظyyار کyyرنے کی تاکیyyد کی آانے والے نجyyات دہنyyدہ کی اور ان کyyو ایyyک

Page 48: Mizan-ul-Haqq — Part 1 - Muhammad, Islam & …muhammadanism.org/Urdu/book/pfander/documents/mizan-ul... · Web view... سے اپنی صداقت کو قائم کریں اورجو

جوکہ بیت لحم میں ایک کنyyوارL سyyے متولyyد ہyyونے اوراپyyنے لوگyyوں کے گنyyاہوں کے جدیyyد لوگyyوں کوبتلاتyyا ہے کہ یہ آاپ کو قربان کرنے والا تھا لیکن عہyyد لئے اپنے وعyyدہ پyyورا ہوگیyyا اوران کyyو تاکیyyد کرتyyا ہے ک اس پyyر ایمyyان لائیں جس نے تمyyام جہان کے گناہوں کے لئے پورL اورکامل اورکافی قربانی گذران کyyر کفyyارہ دیyyا ہے۔ یہ فرق بھی اس کام کی تکمیل ہے جو پیشتر کے الہام کے وسyyیلہ سyyے شyyروع ہyyوا

تھا۔ ممکن ہے بعض لyyوگ یہ خیyyال کyyریں کہ تعلیم وتہyyذیب کی مسyyتقل اوریی کے زمyانہ میں مناسyب حyال yرت موسyو دین حضyے جyمتدرج ترقی کے سبب س تھا وہ سیدنا مسیح کے ایام میں نامناسب اورپرانا ہوگیا تھyyا اوراسyyی طyyرح جس دینءا چھ سو برس بعyyد حضyyرت محمyyد کے زمyyانہ کی مسیح نے تعلیم دL وہ بھی قریب میں کہنہ ہوگیا اوراس امر کی ضرورت ہوئی کہ اسلام اس کی جگہ لیلے۔ اس کے

( دیyyنی رسyyوم اور دسyyتورات پyyرانے اور۱جyyواب میں ہم تین بyyاتیں پیش کyyرتے ہیں ۔) ردL ہوسکتے ہیں اوراگرچہ پہلے مفید تھے ممکن ہے کہ بعyyد میں متغyyیر حyyالات کے موافق اور روحانی معانی کے خیyyال کے مفقyyود ہyyونے کے سyyبب سyyے بے سyyود بلکہ ضرررساں بھی ہوجائیں لیکن دین حق کے اصول اخلاقی شریعت کی طرح بالکyyل غyyیر متغyyیر اور لاتبyyدیل ہیں۔ اگyyروہ کبھی حyyق وراسyyت تھے توہمیشyyہ حyyقآادم ،حضyyرت ابyyراہیم اور وراست ہی رہینگے۔ موسوL شریعت کے اصول حضyyرت سیدنا مسیح کے زمانہ میں بھی حق وراسyت تھے۔ وہ اب بھی حyق وراسyت ہیںآاگے تyک ایسyے رہینگے لہyyذا دین حyق کے قیyامت تyک بلکہ ا سyکے اور روز

( اگyyر تعلیم۲اصول نہ کبھی تبyyدیل ہyyوتے ہیں نہ کبھی ردL وبیکyyار ہوسyyکتے ہیں۔) وتہذیب کا تقاضا یہ ہے کہ اس کے ساتھ ساتھ دینی رسyyوم وخیyyالات میں بھی محyyال مyyان بھی لیں کہ حضyyرت محمyyد کyyا زمyyانہ تyyرقی ہyyو اور اگyyرہم بفyyرض اورملyyک سyyیدنا مسyyیح کے زمyyانہ اورملyyک سyyے تعلیم وتہyyذیب کے لحyyاظ سyyےآادم کے لyyئے بدرجہا برتر وبہتر تھے تو صاف ظاہر ہے کہ اسلام تyyرقی یyyافتہ بyyنی آاخرL الہyyام ہyyونے کے قابyyل ٹھہyyرنے کے لyyئے ضyyرور ہے مناسب حال اور خدا کا آازاد ہyyونے کہ کم از کم اخلاق وروحانیت میں اور بہت سی بے سyyود رسyyوم سyyے یی وبالا ہوجیسی کہ مسیحیت ان امور کے لحyyاظ میں مسیحیت سے ایسا ہی اعلآان کی تعلیمyات عتیق او ر قyyر یی وافضل ہے۔ جو لوگ عہد سے یہودیت سے اعلآالایشyyyوں کے لحyyyا ظ سyyyے ہyyyر زمyyyانہ میں آارزوؤں اور سyyyے واقفیت رکھyyyتے ہیں اور یکسان ہے۔ چونکہ ہر زمانہ میں یکساں ہے اس لئے اس امر کا محتاج ہے کہ خدا کی پyyاک روح کی تyyاثیر سyyے پاکیyyا جyyائے۔ ہyyر زمyyانہ میں انسyyان گنyyاہ کی طyyرف کyریم کی قyyربت میں پہنچایyا جyانے کyا محتyاج ہے راغب ہے اوراس لئے خداوند اوریہ کyyام فقyyط خyyدا کی محبت ہی کے مکاشyyفہ سyyے ہوسyyکتا ہے۔رسyyول کے یہ الفyyاظ کہ " ہم اس سyyے اس لyyئے محبت رکھyyتے ہیں کہ اس نے پہلے ہم سyyے محبت رکھی" انسyyان کyyو خyyدا کی قyyربت میں لانے اوراس کے خyyالق سyyے میyyلیی درجہ کی کامیابی کا اظہار کرتے ہیں۔جس انسان کyyادل کرانے میں نہایت اعل مسyyیح پyyر ایمyyان لانے کے وسyyیلہ سyyے اس طyyرح سyyے خyyدا کی نyyزدیکی حاصyyل

Page 49: Mizan-ul-Haqq — Part 1 - Muhammad, Islam & …muhammadanism.org/Urdu/book/pfander/documents/mizan-ul... · Web view... سے اپنی صداقت کو قائم کریں اورجو

یی وخyyود نثyyار اور خyyدا کی عبyyادت وخyyدمت میں کرچکyا ہyyو اس سyyے بyyڑھ کyyر اعلآاسکتا ۔ مصروف خیال میں نہیں

یی کے ابنیاورسyyل تعyyال Lداyyئی ہے خyyیہ بے بنیاد وہم کہ بائبل منسوخ ہوگ کے صاف بیان اور سیدنا مسیح کے فرمان سے جو کہ بائبل میں مندرج ہے بالکل عyyتیق کے بyyارے میں حضyyرت یسyyعیاہ یyyوں کہتyyا ہے کہ ءا عہyyد ٹھہرتyyا ہے۔ مثل گھyyاس مرجھyyاتی ہے پھyyول کملاتے ہیں پyyر ہمyyارے خyyدا کyyا کلام ابyyد تyyک قyyائم

عyyتیق۸: ۴۰ہے")یسعیاہ ( سیدنا مسیح بھی یہی حقیقت سکھاتے ہیں کہ عہدیی اصyولی تعلیم بھی جب تyک یی سyے ادن ہرگyyز منسyوخ نہ ہوگyا بلکہ اس کی ادن

بابرکت کے بyارے میں۱۸: ۵جہان قائم ہے قائم رہیگی)متی ( وہ اپنے کلماتآاسyyمان اور زمین ٹyyل بھی یہی تعلیم دیتا ہے۔ چنانچہ انجیل شریف میں مرقوم ہے "

۔۳۱: ۱۳ ، مyyرقس ۳۵: ۲۴جyyائیں گے لیکن مyyیرL بyyاتیں ہرگyyز نہ ٹلیں گی)مyyتی (۔۳۳: ۲۱لوقا

یہ بھی کہا جاتا ہے کہ سیدنا مسیح اس مقام پر فقyyط یہ فرمyyاتے ہیں کہ ء(۔۷۰میرا کلام اس وقت تک قائم رہے گا جب تک تyائیتس یروشyلیم کyو نہ لیلے)

جدید کے پڑھنے والوں پyر یہ بyات صyyاف عیyyاں ہے کہ ان ہرسyہ اناجیyل کے عہدآامyد اور Lرyنی دوسyے پہلے اپyنے سyyاظ کے کہyق وہ ان الفyمندرجہ بیان کے مواف

ز قیامت کا ذکر کyررہے تھے)مyتی ۔ لوقyا۲۷تyا ۲۶: ۱۳۔ مyرقس ۳۱تyا ۳۰: ۲۴رو (نہ اس نے ان ہولناک واقعyyات کے بیyyان کے سلسyyلہ میں فرمایyyا تھyyا۲۸تا ۲۷: ۲۱

یوحنyyا کے بyyارھویں بyyاب کی1کہ ان کے بعyyد بھی مyyیرا کلام قyyائم رہیگyyا۔ انجیyyلآایت سyyے سyyیدنا مسyyیح کے اس فرمyyان کی تشyyریح ہyyوتی ہے۔ چنyyانچہ وہ۴۸ ویں

فرماتے ہیں " جو مجھے نہیں مانتا اور میرL باتوں کو قبول نہیں کرتا اس کyا ایyyکآاخyyرL دن میں وہی اسyyے مجyyرم ٹھہyyرانے والا ہے یعyyنی جyyو کلام میں نے کیyyا ہے مجyyرم ٹھہرائیگyyا"اس صyyاف اور صyyریح کلام میں ہyyر گyyز ہرگyyز غلyyط فہمی کyyاآاخyyر کyyار اس کے کلام سyے ہم سyyبھوں کyا انصyyاف ہوگyyا۔ لہyyذا امکان نہیں ہے ۔ اس کی تعلیمات مندرجہ انجیل منسوخ نہیں ہوئیں اورہر گز منسوخ نہیں ہوسyyکتیں بلکہ ہم کو بتلایا گیا ہے کہ کوئی انسان یا انسان سے بڑھ کر کyyوئی فرشyyتہ بھیآاکyyر مسyyیح کی انجیyyل کے سyyوا کyyوئی اور پیغyyام سyyنائے تyyو وہ ملعyyون آاسyyمان سyyے

یL کیا۹تا ۸: ۱ہوگا)گلتیوں ( یہی وجہ تھی کہ جب مانی نے فارقلیط ہونے کا دعو تو سچے مسyیحیوں نے اس کyو قبyول نہ کیyا اور اسyی سyبب سyے انہyوں نے عہyد خدا نہیں مانا۔ جدید کے الہام کے سوا کبھی کسی اوربعد کے کلام کو الہام اس مقام پyر یہ یyاد رہے کہ مسyیح کے پیغyام کی اسyتقامت کے بyارے میں اس کا یہ کلام اورہی قسyyم کyyا ہے۔ یہ اس کے بyyاقی ملفyyوظ الفyyاظ یyyا عہyyدآان د عتیق وجدید میں بھی قر عتیق وجدید کے مکتوب الفاظ کی مانند نہیں۔ عہ قرات موجyyود ہے لیکن اس سyyے عہyyد اور دیگر قدیمی کتابوں کی طرح اختلاف جدید کی تعلیم یا اصول اخلاق میں کسyyی طyyرح کی تبyyدیلی نہیں عتیق یا عہد

ہوتی ۔آایت 1 آان میں بھی اس کے موافق مندرج ہے کہ خدا کاکلام لاتبدیل ہے )سورہ انعام ۔ سورہ یونس۱۱۵، ۳۴ قر

آایت ۶۵آایت ۔۲۶۔ سورہ کہف

Page 50: Mizan-ul-Haqq — Part 1 - Muhammad, Islam & …muhammadanism.org/Urdu/book/pfander/documents/mizan-ul... · Web view... سے اپنی صداقت کو قائم کریں اورجو

بعض نے یyyyوں کہyyyا ہےکہ سyyyیدنا مسyyyیح کے کلام کyyyا یہ مطلب ہونyyyا چاہیے کہ موسوL رسمی شریعت ہرگز منسوخ نہیں ہyyوگی لیکن اس کyyا جyyواب ہم دے چکے ہیں کہ ۔ تyyورات کے رسyyمی احکyام بے شyyک منسyوخ نہیں ہyyوئے بلکہ

(۱۷: ۵جیسا خود سیدنا مسیح نے فرمایا ہے کہ ان کی تکمیل ہوگyyئی ہے ) مyyتی اس کی تشریح میں دیکھئے وہ روزہ رکھنے کے بارے میں کیyا فرمyاتے ہیں ۔ روزہ رکھنے سے کسی نبی نے کبھی منع نہیں کیا اگyyرچہ کسyyی جگہ روزہ رکھyyنے کyyا

تyyا۱۶: ۶صاف حکم بھی نہیں ہے اور یہودL اس کی بہت قدر کرتے تھے)مyyتی (۔۱۸

والا حکم اورمyyتی۵: ۱۰یہ بھی کہا جاتyا ہےکہ سyیدنا مسyyیح کyyا مyyتی سے منسوخ ہوگyyئے ہیں۔ لیکن وہ احکyyام جyyو۲۰و ۱۹: ۲۸ کا بیان متی ۲۴: ۱۵

کسی خاص عرصہ کے لئے ہوں جب ان کی پورL تعمیل ہوچکے توان کو منسyyوخ والے بیyyان کی اس۲۰، ۱۹: ۲۸شدہ نہیں کہہ سکتے ۔ سyyیدنا مسyyیح کے مyyتی

میں۲۴: ۱۵سyyے صyyاف تصyyدیق ہyyوتی ہے کہ اس ایyyک موقyع کے سyyوا جyyو مyyتی ءا کبھی اپyyنے ملyyک کی حyyدود yyام میں غالبyyمندرج ہے وہ اپنی زمینی زندگی کے ای

سے باہر نہیں گیا۔ اب ہم ان واقعات کی طyyرف متyyوجہ ہyyوتے ہیں جن کyyا بائبyyل میں ذکyyر ہے ۔ ہم دیکھyyتے ہیں کہ ان کyyا منسyyوخ ہونyyا کسyyی طyyرح سyyے ممکن نہیں ہے فہم وفراست خوب جانتے ہیں کہ ہر ایک واقعہ کyyا بیyyان یyyا کیونکہ تمام اصحاب راسyyyت ہے یyyyا ناراسyyت ۔ ممکن ہے کہ ہم اس کی راسyyتی وحقیقت کyyو قyyyائم

کyyرنے کے لyyئے ثبyyوت ودلیyyل طلب کyyریں لیکن جyyو کچھ حyyق ہے وہ کسyyیآاچکyyا ہے وہ کبھی صyyورت سyyے بھی باطyyل نہیں ٹھہریگyyا اورجyyو کچھ وقyyوع میں دنیا کی تواریخ کے صفحوں سyے ایسyے طyyور پyر محyyو نہیں کیyا جاسyyکتا کہ گویyاLرورyyیر ضyyل غyyا بالکyyادہ لکھنyyر زیyyمون پyyا۔ اس مضyyا ہی نہ تھyyآای کبھی وقوع میں

معلوم ہوتا ہے۔ پس ہمyyارے خیyyال میں یہ امyyر نہyyایت صyyفائی اور صyyراحت کے سyyاتھ جدید کی اصyyولی تعلیمyyات ایسyyی ہیں عتیق اور عہد ثابت ہوچکا ہے کہ عہدیی L تعyال کہ ان میں کسی طرح سے تبدل وتنسیخ کا امکان نہیں ہے کیونکہ خدا نجyyات ہمیشyہ ایyک محyyال ہے۔ لہyذا راہ کی مرضی اور ذات میں تغیر وتبyدل امyرآادم کا انصyyاف سyyیدنا مسyyیح کی تعلیمyyات ہی ہے اور قیامت کے روز تمام بنی آانکھ سے دیکھyyنے کyyو کے موافق ہوگا جس کے ایام کو حضرت ابراہیم ایمان کی

اورجس پرایمyyان لانے کے وسyyیلہ سyyے خyyود حضyyرت ابyyراہیم اور تمyyام1خyyوش تھےانبیاکے لئے نجات حاصل کرنا ممکن ٹھہرا۔

۵۶: ۸یوحنا 1

Page 51: Mizan-ul-Haqq — Part 1 - Muhammad, Islam & …muhammadanism.org/Urdu/book/pfander/documents/mizan-ul... · Web view... سے اپنی صداقت کو قائم کریں اورجو

تیسرا بابآاجکل مروج ہیں وہی جدید جو عتیق اور عہد عہدLی ہیں جو حضرت محمد کے زمانہ میں یہود ونصارآان شہادت دیتا ہے کے پاس موجود تھے اورجن پر قر تتب تیسرے اورچوتھے باب میں ہم ا س سyyوال پyyر غyyور کyyرینگے کہ وہ ک عہyyyد جدیyyyد تتب یL میں مyyyروج ہیں اور ک آاج کyyyل یہyyyود ونصyyyار عہyyyد عyyyتیق جyyyو یL میں رائج ہیں کیا وہی ہیں۔ جyو حضyyرت محمyد کے زمyانہ میں موجyyو د جونصار تھیں ؟ اور اگر وہی ہیں تو کیا کسyyی حyyد تyyک وہ محyyرفہ وتبyyدیل شyyدہ ہیں ؟ اس سے پیشتر کہ جو شہادت اس امر پر ملتی ہے ہم اسے جانچیں فرض کیجئے کہ یہ بyyات جyyو اسyyلامی ممالyyک کے نyyاواقف مسyyلمانوں میں بہت رواج پyyاگئی ہے

مقدسyyہ وہی نہیں ہیں جyyو کہ حضyyرت۱صyyحیح ہے اور ) ( یہ کہ موجyyودہ کتب ( یہ کہ کم از کم ان میں ایسyyyyی تحریyyyyف۲محمyyyyد کے زمyyyyانہ میں تھیں یyyyyا )

وتخریب ہوگئی ہے کہ اب وہ اعتماد کے قابل نہیں ہیں۔ اگر یہ سچ ہے کہ تو تمامآادم کی حyyالت ازبس تبyyاہ ہے کیyyونکہ ہمyyارL عقyyل میں یہ اظہyyر من الشyyمس بyyنی ت ایزدL کی طرح لاتبدیل اور غyyیر متغyyیر ہے۔ وہ کلام ہے کہ کلامہ الله بھی مشی

اسلام کyyو حکم آان تعلیم دیتا ہے اوراہل انبیاء کے وسیلہ سے سنایا گیا جیساکہ قرآایت آایت ۱۳۰ہے کہ اس پر ایمان لائیں۔)سورہ بقyyرہ آال عمyyران ( پس۷۸ ۔ سyyورہ

آادم سyyے بالکyyل مفقyyود ہوگیyyا ہے یyyا اس میں ایسyyی تحریyyف اگyyر کلام اللyyه بyyنی آادم کی بyدحالی وتخyریب ہyyوچکی ہے کہ اعتمyاد وثyوق کے قابyل نہیں رہyا تyو بyنی

آان مہیمن ءہ بے1کاکون انyyدازہ لگاسyyکتا ہے ؟ اور قyyر ومحافyyظ ہyyونے میں کیسyyا کلیت اسyyلام کیyyونکر آان کyyا کیyyا حyyال ہے اوراہyyل تاثیر ٹھہرتا ہے ایسی حالت میں خyyود قyyرآان پyyر اعتمyyاد کرسyyکتے ہیں جبکہ اس سyyے وہ کyyام نہ ہوسyyکا جyyو ان کے ایمyyان قyyر

یی نے اس کے سپرد کیا تھا؟ تعال Lواعتقاد کے موافق خدا لیکن الحمد الله کہ کلام الله نیست نہیں ہوا اور نہ ہی اس میں تحریyyفیی نے خود اپنے کلام کی محافظت کی ہے۔ یہyyاں تعال Lوتخریب ہوئی ہے۔ خدا آان سے بھی مدد ملتی ہے کہ بائبyyل کyو کلام اللyه تک کہ جستجو مسلمانوں کو قر

تسلیم کریں۔

آایت 1 ننا میں مرقyyوم ہے ۵۲ سyyورہ مائyyدہ کی لل نز ن¬ان ن­ نو لي نل نب ®ا نتا لل °ق ا نح لل ءقا با °د نص نما تم نن °ل لي ه نب لي ند نن ني ب م نتا لل ءنا ا م لي ن± تم ه نو لي نل نعآاخرL دو الفاظ یعنی اورتجھ پر اتارL ہم نے کتاب تحقیق سچا کرتی ہے سب اگلی کتابوں کو اوراس پر محافظ۔

ءنایعyyنی م لي ن± تم ه نو لي نل ء علی سyyائر الکتب یحفظہ عن التغyyیر و یشyyھد لہ بyyا لحصyyةنع پyyر بیضyyاوL یyyو ںلکھتyyا ہے ۔ رقیبyyای بینyة المفعyول اL ھyومن علیہ وحوفyظ من التحریyف والحyافظہ لہ ھyyو اللyه الحافyظ فی کyyل والثبات وقرL علیآان ءا علیہ علی الکتب کلما۔ جyyو قyyر ءا کیا ہے۔ عباسی کہتا ہے کہ شھید ءا کا ترجمہ شاہد عصر۔ جلالین نے مہیمن

ہجرL میں ہاشمی مطبع میں طبع ہوا اس کے بین السطور کے فارسyyی اور اردو تyyرجمہ میں۱۲۹۹ہند وستان میں آان مطبوعہ طہران راست لکھyyاہے ۔ لفyyظ کی صyyورت فی الحقیقت۱۳۱۲نگہبان درج ہے۔ قر ہجرL میں گواہ

ارامی ہے۔

Page 52: Mizan-ul-Haqq — Part 1 - Muhammad, Islam & …muhammadanism.org/Urdu/book/pfander/documents/mizan-ul... · Web view... سے اپنی صداقت کو قائم کریں اورجو

پھر بھی نہایت حیرانی کی بات ہے کہ بائبyyل کے بyyارے میں جyyو کچھآان بیyان کرتyا ہے کہ اکyثر اوقyات ہم مسyیحیوں کyو اس کی صyداقت کyو قyyائم قر کرنے کا کام کرنا پڑتاہے۔ اور اس طyyرح سyyے گویyyا ہم بعض مسyyلمان مخyyالفوں کےآان کyyو بچyyاتے ہیں۔ ایسyyے مسyyلمان یہ نہیں سyyمجھتے کہ بائبyyل پyyر ہyyاتھ سyyے قyyرآان پyر حملہ کرنyا ہے جyو کہ بائبyل کی تصyدیق کرتyا ہے اوراس حملہ کرنyا خyود قyر کی حفاظت کا ذمہ وار ہے ۔ اس طرح سے وہ محض کوتاہ اندیشyyی کے سyyبب

سے اپنی ہی معزرکتاب کو نقصان پہنچاتے ہیں۔ءا شyyیخ حyyاجی رحمت اللyyه دہلyyوL اپyyنی کتyyاب اظہyyار الحyyق مطبyyوعہ مثل

ہجyyرL میں ایyyک۱۲۷۰ہجرL میں لکھتyyاہے کہ دہلی میں بعض علمyyا نے ۱۲۸۴یL لکھا اور اس میں یو ں کہا ان ھyذا المجمyوع المشyتھر الان بالعھyyد الجدیyد فتوآان بyyل ھوعنyyدنا لیس بمسلہ عند ناولیس ھذا اھولاانجیل الذL جاء ذکرہ فی القyyر

یی یعنی یہ کتابوں کا مجموعہ جو کہ اب1عبارة عن الکلامہ الذL انزل علے اعیس د جدید کے نام سے مشہور ہے ہمارے نزدیyyک مسyyلم نہیں ہے اور یہ وہ انجیyyل عہآایyyا ہے بلکہ بخلاف اس کے ہمyyارے خیyyال میں آان میں ذکyyر نہیں ہے جس کyyا قyyریی پر نyازل کیyyا گیyyا تھyyا۔ رحمت اللyه موخر الذکر سے وہ کلام مراد ہے جو کہ عیس خود بھی تعصب کے سبب سyے اسyی غلطی میں گرفتyyار ہے کیyونکہ وہ کہتyا ہے کہ اصلی تورات اوراصلی انجیل دونوں کی دونوں حضرت محمد کی رسالت سے پیشyتر ہی مفقyود ہوگyئی تھیں اور جyواب موجyود ہیں وہ سyچی جھyوٹی کہyانیوں کyا

۱۴۲( اظہار الحق صفحہ ۲ )۱۴۵ ، ۱۴۴ اظہار الحق صفحہ 1

مجموعہ ہیں اور ہم یہ نہیں کہہ سکتے کہ وہ کتابیں حضرت محمyyد کی رسyyالت کے زمانہ تک صحت کی حالت میں موجود تھیں اور بعد میں دونوں میں تحریyyف وتخریب ہوئی ۔ ہر گز نہیں۔ بیشک یہ مصنف جب اصلی تورات اور اصل انجیyyل کاذکر کرتا ہے تyو ہyyر گyز ہyyر گyز پہلے مسyودہ کی طyyرف اس کyا اشyyارہ نہیں ہےآان کا بھی پہلا مسودہ ضائع ہوچکyyا ہے ۔لاریب اس کی مyyراد ان پہلے کیونکہ قر اور اصلی نسخوں کے مندرجہ مضامین سے ہے۔ لہyyذا اس کyyا منyyدرجہ بyyالا بیyyان بالکyyل غلyyط ہے کیyyونکہ نہ فقyyط مسyyیحی بلکہ زمyyانہ حyyال کے تمyyام تعلیم یyyافتہ ہندوستانی مسلمان اس بات کو تسلیم کyyرینگے کہ حضyyرت محمyyد کے زمyyانہ میںیL کے پاس وہی تyورات وانجیyل موجyود تھی جyو اب موجyود ہے۔ زمyانہ یہود ونصار قدیم میں لاعلمی کے سبب سے لوگ اس قسم کے لایعنی بیانات کyyرکے معyyذور

ہوسکتے تھے لیکن اب ایسے عذر کی گنجائش نہیں ہے۔ شyyیخ رحمت اللyyه جہلا کyyو یہ منyyوانے کی کوشyyش کرتyyا ہے کہ جب

سyال قبyل از مسyیح نبوکyد نضyر نے ہیکyل کوبربyاد کیyا تyورات بالکyل نیسyت۵۸۷ تyالیف کی اور کہyyا کہ2ہوگyyئی تھی اوراس کے ثبyyوت میں وہ ایyک جعلی کتyyاب

یی والی اصyyyل تyyyورات ہے۔ لیکن جب ہم اس بے بنیyyyاد جعلی yyyرت موسyyyیہی حض کتاب کو دیکھyتے ہیں تyو اس میں کyوئی ایسyی بyات نہیں ملyتی جس سyے شyیخ صاحب کے بیyyان کی تصyyدیق وتائیyyد ہyyو بلکہ بyyرعکس اس کے اس کتyyاب سyyے

( کہ عزیر نے اپنے منشیوں سyے وہ سyyب کچھ لکھوایyyا۲۲تا ۲۱: ۱۴معلوم ہوتاہے )

بعض اس کو ایسدریس کی دوسرL اور بعض چوتھی کتاب کہتے ہیں۔ 2

Page 53: Mizan-ul-Haqq — Part 1 - Muhammad, Islam & …muhammadanism.org/Urdu/book/pfander/documents/mizan-ul... · Web view... سے اپنی صداقت کو قائم کریں اورجو

آایا تھا اورجyyو کہ تyyیرL تyyورات میں مرقyyوم عالم سے دنیا میں وقوع میں Lجو ابتدا تھyyا" یعyنی اس بیyان کے موافyyق عزیyر تyyورات کyا حافyyظ تھyyا اور جب اس نے اپyنے منشیوں سے تورات لکھوائی تو اس نے کوئی جعلسازL نہیں کی اور کوئی جعلی

آایت کی تفسیر میں ایyyک قصyyہ۲۳الہام نہیں لکھوایا ۔ بیضاوL سورہ توبہ کی ویں درج کرتاہے جو اگرچہ بالکل بے حقیقت وبے بنیاد ہے توبھی ہمارے منyyدرجہ بyyالاLاوyyاہے۔بیضyyبیان کی تائید وتصدیق اور شیخ رحمت الله کے بیان کی تردید کرت کہتyyا ہےکہ چونyyک نبوکyyد نضyyر کے حملہ کے بعyyد یہودیyyوں میں کyyوئی ایسyyایی نے تعyyال Lداyyشخص باقی نہ رہا تھا جس کو تورات حفظ ہو اس لئے جب خ ایک سوسال کے بعد عزیر کو زندہ کیا اوراس نے توارت لکھوائی تو یہودیوں نےاس پر تعجب کیا۔ ایسی حالت میں یہودیوں کے تعجب کی کوئی وجہ نہ تھی۔ لیکن اگر کوئی ایسے بے بنیاد قصہ کو سچ مyان لے تyو بیشyک تعجب کی بyات ہوگی۔اس جعلی کتاب میں بھی کوئی ایسی بے بنیاد اور لچربyyات منyyدرج نہیں ہے لیکن یہ مذکورہ بالا جعلی کتاب اور بیضاوL دونوں اس امyyر میں متفyyق ہیں کہ عزیر تورات کا حافظ تھا اور جعلی تورات کا محافظ نہیں تھا اورجعلی تyyورات کyyا مولف نہیں تھا۔ اگر ایسدرس دوم کی مندرجہ کہانی سچی ہyyو تyو اس سyے ثyابتآان آان کے تمام موجyودہ نسyخوں کے جyل جyyانے سyyے قyyر ہوگا کہ جس طرح سے قر نیست نہیں ہوسکتا کیونکہ اس کے بہت سے حافظ موجyyود ہیں جyyو کہ دوسyyروں کو پھر لکھواسyyکتے ہیں ۔ اسyی طyyرح سyyے تyyورات بھی نیسyyت نہ ہyyوئی کیyyونکہ

عزیر کوحفظ تھی اوراس نے اسے لکھوایا ۔ اس سyyے تyyورات کانیسyyت ہونyyا ثyyابتنہیں ہوتا جیساکہ شيخ رحمت الله کا وہم ہے۔

اس مقام پر یہ بتلانا مناسب معلوم ہوتyyا ہے کہ کyوئی عyyالم بھی ایسyدرس کی دوسyyرL یyyا چyyوتھی کتyyاب کyyو عزیyyر کی تyyالیف نہیں مانتyyا۔ اس کے منyyدرجہ

ء کے مyyابین۹۲ء اور ۸۱مضyyامین سyyے بھی ثyyابت ہوتyyا ہےکہ اس کyyاپہلا حصyyہ آاخرL حصہ ء میں حالانکہ عزیر سیدنا مسیح سے بعد کی۲۶۳لکھا گیا ہے اور

تصyyنیف ہے اور پیشyyتر کی نہیں ۔ اس کتyyاب کyyو یہودیyyوں نے کبھی قبyyول نہیں کیyyا۔ یہyyودL لyyوگ دوسyyرL اقyyوام کے علمyyاکے سyyاتھ متفyyق ہyyوکر اس کتyyاب کے افسانہ کو رد کرتے ہیں اگرچہ سنہ عیسyyوL کی تیسyyرL صyyدL میں بعض مسyyیحی

جو عبرانی زبان سے بالکل ناواقف تھے اس کتاب سے فریب کھاگئے۔تتب اب ہم کو یہ دکھلانا ہے کہ تورات اور یہودیyyوں کی دیگyyر قyyدیمی ک مقدسہ نبوکد نضر کے عہد میں بربyyاد نہیں ہyyوئیں اوراگyyرہم یہ ثyyابت کyyردیں کہ وہ عزیر )عزرا( کے زمانہ میں یعنی اہل بابyل کے ہیکyل کyو بربyاد کyرنے کےسyو سyال سے زائد عرصہ کے بعد موجyyود تھیں تyو یہ امyر اظہyyر من الشyمس ہوجائیگyا اور یہ ثابت کرنا کچھ مشکل نہیں ہے کیونکہ عزیر کی اصل کتاب میں جyyو کہ یہyyودیی yyزرا موسyyوم ہے کہ " عyyاف مرقyyامل ہے صyyتتب مقدسہ میں ش یL دونوں کی ک ونصار

:۷کی شریعت میں جسے خداوند بنی اسرائيل کے خدا نے دیا تھا ماہر تھا")عyyزرا ( اوریہ بھی لکھاہےکہ جب عزرا یا عزیر بابل سے یروشلیم کی طyyرف روانہ ہyyوا تyyو۶

( پس صyاف ظyyاہرہےکہ تyوریت نبوکyyد۱۴: ۷تورات اس کے ہyyاتھ میں تھی )عyyزرا

Page 54: Mizan-ul-Haqq — Part 1 - Muhammad, Islam & …muhammadanism.org/Urdu/book/pfander/documents/mizan-ul... · Web view... سے اپنی صداقت کو قائم کریں اورجو

نضر کےعہد میں برباد نہیں ہوئی۔ یہ بائبل کی شyyہادت کyyافی ہے لیکن اس کے علاوہ اور شہادت بھی موجود ہے۔پرقی ابھوت ایک عyyبرانی کتyyاب ہے جyyو کہ سyyنہ عیسوL کی دوسرL صدL کی تصنیف بیان کی جاتی ہے۔ اس کتyyاب میں مرقyyوم

یی سینا پر تyورات کyyو پایyا اور یشyyوع کے سyyپرد کیyyا اور یشyوع1ہے " موس 2 نے کوہ

نے بزرگوں کے حوالے کیا اور بزرگوں سے انبیاء کو پہنچی اور انبیyyاء نے بyyڑL ہیکyyل والوں تک پہنچایا ۔ بڑL ہیکل سyے علمyا کی ایyک جمyyاعت مyراد ہے جسyے عyyزرا اول یہ تھyyاکہ تyyورات کی محyyافظت کyyریں اوراس نے قائم کیا اورتمام علما کا فyyرض کی تعلیم دیں۔ تyyالمود میں لکھyyاہے کہ بابyyل کی اسyyیرL کے بعyyد ان علمyyا نے

ابھyyوت3تورات کyو پھyyر پہلی اصyل حyالت میں قyائم کیyyا۔ اسyی کے مطyابق پyرتی ( فیصلہ کرنے میں ہوشیار۱میں مرقوم ہے کہ " یہ علما تین باتیں کہا کرتے تھے ۔)

( تyyوریت کی حفyyاظت کyyر"۔ اس تیسyyر۳L( بہت سyyے شyyاگرد بنyyاؤ اور )۲رہyyو) بyyات کyyا مطلب یہ ہے کہ ایسyyے وسyyائل کyyام میں لاؤ جن سyyے تyyورات تحریyyف وتخریب اور ہر طرح کے نقصان سے محفوظ رہے"۔ یہ کام نہایت ہوشyyیارL سyyے کیا گیا ہے۔ کسی قyyوم نے اپyنی دیyنی کتب کی ایسyی ہوشyیارL سyے حفyyاظت دین کی محفyyاظت تتب نہیں کی جیسی کہ یہودیوں نے ازمنہ سyyالفہ میں اپyyنی کتتب مقدسyہ کی عبyyارات کے الفyyاظ اور کی ہے۔ یہاں تک کہ انہyyوں نے اپyنی ک حروف کا بھی حساب رکھا ہے۔ پرتی ابھوت سے ہم ایک عبارت اورنقل کyyرتے

۱:۱پرتی ابھوت 1 میں ملتا ہے ۔ ۳۱: ۲۴ان بزرگوں کا ذکر یشوع 2۱:۱ پرتی ابھوت 3

ہیں اور اس سے یہ دکھانا مقصود ہے کہ یہودیyوں کی نظyyر میں تyyورات کی کیyyا عyyادل علمyyا کی جمyyاعت میں4قدر ومنزلت تھی۔ چنانچہ مرقوم ہے کہ " شyyمعون

سے تھا ۔ وہ کہا کرتا تھاکہ دنیا تین چیزوں کے سyبب سyے قyائم ہے یعyنی تyورات د عyyتیق عyyبرانی yyوں میں عہyے ۔ یہودیyبب سyعبادت اور رحمت کے کاموں کے س آایyyا وارامی زبان میں نہایت حفاظت اور عظمت کے ساتھ پشyyت درپشyyت چلا

عyyتیق کے مختلyyف حصyyوں کyyاہے۔ اس امر کا ایک ثبوت یہ ہےکہ عہyyدآادمی یyyا کلام مختلyyف ہے جس سyyے یہ ظyyاہر ہے ہوتyyا ہےکہ یہ کسyyی ایyyک طyyرز ایyyک زمyyانہ کی تصyyنیف نہیں ہے علاوہ بyyریں بعض واقعyyات جyyو کyyوئی خyyاص روحانی معنی نہیں رکھتے ان کے مختلف بیانات میں ظاہرL تضاد پایyyا جاتyyا ہے جس سے صاف ظاہر ہے کہ اس ظyyاہرL تضyyاد کyو دور کyرنے کی خyyاطر یہودیyوں نے اصلی عبyyارت کyyو تبyyدیل کyyرنے کی کyyوئی کوشyyش نہیں کی۔ اس دلیyyل کیآان سyyے ایyyک مثyyال پیش کyyرتے ہیں ۔ چنyyانچہ مضبوطی کی تفہیم کے لئے ہم قyyر

آایت میں مرقyyوم ہے آال عمyyران کے چھyyٹے رکyyوع کی پہلی عيسى ياسورہ ي یی میں تجھےإلي ورافعك متوفيك إن yyyyyنی اے عیسyyyyyیع

ویں رکyyوع میں سyیدنا۲۲وفات دونگا اوراپنی طرف اٹھالونگا۔ پھyyر سyورہ نسyاء کے

��اب أه��ل من وإنمسyyyyyیح کی بyyyyyابت لکھyyyyyاہے الكت إال یعyyنی اور جyyو فyyرقے ہیں کتyyاب والyyوں میںموته قبل به ليؤمنن

سyواس پyر یقین لائينگے اس کی مyوت سyے پہلے بعض لyوگ دوسyرL ضyمیر کے

۲: ۱پرتی ابھوت 4

Page 55: Mizan-ul-Haqq — Part 1 - Muhammad, Islam & …muhammadanism.org/Urdu/book/pfander/documents/mizan-ul... · Web view... سے اپنی صداقت کو قائم کریں اورجو

بارے میں شک میں ہیں کہ اس سے خداونyyد مسyyیح مyyراد ہے یyyا نہیں لیکن اس میں شک کی بالکل گنجائش نہیں۔ سورہ مریم میں جہاں اس کی موت کا ذکر

يوم عليه وسالمہے ۔ وہ یyyyyوں کہتyyyyا ہyyyyوا پیش کیyyyyا گیyyyyا ولدا يبعث ويوم يموت ويوم یعنی اورسyyyyyلام ہے مجھ پyyyyyرحي

آایت جس دن میں پیyyدا ہyyوا اورجس دن مyyروں اورجس دن جی اٹھyyوں )سyyورہ مyyریم آایتyyوں میں اس امyyر کyyا۳۴ آایyyات سyyے پہلی دو ( لیکن سورہ نساء کی منyyدرجہ بyyالا

وماصyyyyاف انکyyyyار ہے کہ یہودیyyyوں نے اسyyyyے مyyyyارڈالا۔ چنyyyyانچہ مرقyyyyوم ہے ۔ یعyyنی انہyyوں نے نہ اسyyے قتyyل کیyyا اورنہ سyyولی پyyرصلبوه وما قتلوه

آایyyات کyyو دیکھyyنے سyyے بyyادL النظyyر میں ایسyyا معلyyوم ہوگyyا کہ متضyyاد چڑھایyyا۔ ان وتعلیمyyات منyyدرج ہیں کیyyونکہ بعض مقامyyات سyyیدنا مسyyیح کی مyyوت کyyو قyyائمآان میں پایyا کرتے ہیں اور بعض اس کاانکار کرتے ہیں لیکن اس ظاہرL تضاد کا قرآان میں تحریف نہیں کی اگرچہ جاتا ہے اس امر کا ثبوت ہے کہ مسلمانوں نے قر

Lتضاد کا1بیضاو Lقبل موتہ کی جگہ قبل موتھم لکھتا ہے۔ پس بائبل کے ظاہر بھی یہی حال ہے ایسے تضاد کی موجودگی ہی اس امر کا کyyافی ثبyyوت ہے کہ اس کyyو دور کyyرنے کے لyyئے اصyyل عبyyارت میں کس طyyرح کے تغyyیر وتبyyدل کی

کوشش نہیں کی گئی۔ اسلام نے عبyyارات کی بyڑL بyڑL فہرسyyتیں تیyyار کyyرکے یہ بعض مصنفین کہنے کی جرات کی ہے کہ ان میں نہایت سخت قسم کا متناقض پایا جاتyyاہے

۲۴۱جلد اول صفحہ 1

آان سyے ایyک د عyyتیق میں ایسyا تنyاقض موجyود ہے لیکن جیسyا کہ ہم قyyر ۔ لہذا عہ مثال پیش کرچکے ہیں یہ فقط ظاہرL تنyyاقض ہیں ۔ اگyyر ان حyyالتوں میں بغyyور مطالعہ کyرنے سyے ان بظyاہر متنyyاقض عبyارات کی بyاہمی مطyابقت صyاف سyمجھآاتی تyyو اس کyyا سyyبب یہی آاجاتی ہے ۔ مگر جب مطابقت سمجھ میں نہیں میں ہوتyyا ہے کہ ہم تمyyام متعلقہ حyyالات سyyے واقyyف نہیں ہyyوئے۔ لیکن ایسyyے تضyyادتدسyyہ کی از حyyد تتب مق وتنyyاقض کی ہسyyتی اس امyyر کyyا نہyyایت بین ثبyyوت ہے ک تعظیم کرتے تھے اورانہوں نے ہر گز ہرگز کوشyyش نہیں کی کہ کسyyی طyyرح کی تبدیلی کرکے تضyاد وتنyyاقض کyyو دورکyریں تyاکہ ان کے تعصyب مخyyالفین جyو کہ بجاL حق جوئی اپنی ہوشیارL اورچالاکی دکھانے کے مشتاق ہیں کوئی اعyyتراض نہ کرسyyکیں۔ انسyyان جب چyyاہے یyyوں کرسyyکتا ہے کہ دوپہyyر کے وقت بھی اپyyنی آانکھیں بنyyد کyyرلے اور جyyو نyyور خyyدا بخشyyتا ہے اسyyے نہ دیکھے لیکن جyyو کyyوئی

تاریکی میں چلنا پسند اور اختیار کرتا ہے ضرور گمراہ ہوگا۔ اب ہم نہyyایت اختصyار کے سyاتھ اس امyر کyا ثبyوت پیش کyرینگے کہآاج کل مروج ہیں وہی ہیں جو حضyyرت د عتیق وجدید جو کہ تتب مقدسہ عہ کآان کتyاب کے پyاس موجyود تھیں اورجن کے حyق میں قyyر محمد کے ایام میں اہلتتب نہایت صyyفائی اور صyyراحت کے سyyاتھ شyyہادت دیتyyاہے ۔ ہمyyارے پyyاس ک د yyعہدعتیق کی ہیں اوران میں وہ سب کتابیں مندرج ہیں جو کہ اب عبرانی عہ

ءا yyورخ نے قریبyم Lودyyیفس یہyا۹۰عتیق میں پائی جاتی ہیں۔ یوسyyو ں لکھyء میں ی ہے" ہمyyارے پyyاس بیشyyمار متضyyاد ومتنyyاقض کتyyابیں نہیں ہیں بلکہ فقyyط بyyائیس

Page 56: Mizan-ul-Haqq — Part 1 - Muhammad, Islam & …muhammadanism.org/Urdu/book/pfander/documents/mizan-ul... · Web view... سے اپنی صداقت کو قائم کریں اورجو

کتابیں ہیں جن میں تمام زمانوں کی تواریخ مندرج ہے اور وہ نہایت صحیح طyyوریی کی ہیں اور ان میں1سyyے الہyyامی مyyانی جyyاتی ہیں۔ ان میں سyyے yyانچ موسyyپ

یی کی موت تک کے زمانہ کی انسان کی نسyyل کی تyyواریخ مرقyyوم شریعت اور موسیی کی مyوت کے ایyام yyاکم ہے۔ موسyوڑا ہی سyyے تھyال سyزار سyyہ تین ہyہے اوریہ عرص یی yyاء نے موسyyک انبیyyلطنت تyyد س yyت کے عہyyاہ اور شیردرازدسyyی بادشyyے فارسyyس

3 میں قلمبنyyد کیyyا۔ بyyاقی چyyار 2کے بعyyد اپyyنے زمyyانہ کے واقعyyات کyyو تyyیرہ کتyyابوں

آادم کے لyyئے اخلاقی ہyyدایات یی کی حمyyدو ثنyyا اور بyyنی تعyyال Lداyyابوں میں خyyکت ء( میں جyyyو جمنیyyyا میں علمyyyا کyyyا جلسyyyہ ہyyyوا اس میں بھی یہی۹۰منyyyدرج ہیں")

ء میں لوڈیسyyیا میں ایyyک جلسyyہ منعقyyد ہyyوا۳۶۳فہرست قرار پائی تھی۔ بعyyدا زاں اوراس میں بھی وہی بائیس کتابیں کتب عہد عتیق کا مجموعہ مذکور ہیں۔ پھر بعد کے زمانہ میں تسہیل کے خیال سے ان میں سyyے بعض کتyyابوں کyyو چھyyوٹے چھوٹے حصوں میں تقسیم کیا گیyyا ہے اوراکثرحyالتوں میں ہم بالکyل صyحت کے ساتھ دریافت کرسکے ہیں کہ یہ تقسیم کب ہوئی ۔ چنyyانچہ سyyینٹ پیyyٹرزبرگ میں

چھyyوٹے نyyبیوں کے4ء( اس میں بyyارہ۹۱۶جو کتاب عبرانی زبان میں لکھی گyyئی ) صحیفے ایک ہی کتاب کی صورت میں ہیں اور ہر ایyyک صyyحیفہ ایyyک بyyاب کے

پیدائش ، خروج، احبار، گنتی ، استشنا ۔ 1آاستر ایوب ۔ 2 صحف انبیاء صغیر۱۲یشوع، قاضی اور روت ۔ سیموئیل اور سلاطین ، تواریخ ، عزرا اورنحمیاہ۔

یسعیاہ ۔ یرمیاہ بانوحہ حرقی ایل دانی ایل زبور امثال ، واعظ ، غزل الغزلات 3 ہوسیع، یوایل، عموس، عہبدیاہ، یوناہ، میکاہ، نحوم، حبقوق ، صفنیاہ، حجی ، ذکریا ۔ ملاکی 4

آایات کو گن کر شyyمار ایyyک جگہ درج کیyyا گیyyا طور پر ہے۔ ان بارہ صحیفوں کی ہے۔ سیموئيل ، سلاطین اور تواریخ کا دودو کتyyابوں میں تقسyyیم کیyyا جانyyا اور عyyزرا

آایyا تھyyا جب عہyyد۱۵۱۷ء او ر ۱۵۱۶ونحمیاہ کyا جyدا جyyدا ہونyا ء میں وقyوع میں عتیق عبرانی زبان میں وینس میں چھاپاگیا۔

یوسیفس یہ بھی لکھتا ہے کہ ان بyائیس کتyyابوں کے سyوا اور کتyyابیں جyو قدر نہیں خیال کی گئیں یونانی زبyyان میں تyyرجمہ کی گyyئی ہیں۔ اس ایسی قابل سے صاف ظاہر ہے کہ جن کتابوں کو یہودL اپنی دیyنی کتyyابیں سyمجھتے تھے اور جو ان کے پا س ہمیشہ عyyبرانی زبyyان میں محفyyوظ تھیں ان کے علاوہ دیگyyرتتب جو اگرچہ سیدنا مسیح کی ولادت سے بہت پہلے کی ہیں تو بھی ہر گyyز ک عyyتیق میں دین میں شyyمار نہیں ہyyوئیں۔ لہyyذا یہ کتyyابیں عہyyد ہرگز یہودL کتب شامل نہیں ہوسکتیں جہاں تyyک ہوسyyکتا تھyyا تحقیyyق سyyے معلyyوم ہyyوا ہے کہ ملyyک

سyال قبyل از مسyیح کے بین میں ٹyولی ثyانی فیلاڈیلفس۲۴۷ سyے ۲۸۵مصyر میں کی خواہش کے مطابق تورات کyا عyبرانی سyے یونyانی میں تyرجمہ کیyا گیyا ۔ بعض

۲۰۰ سے ۲۵۰کے نزدیک اس ترجمہ کا زمانہ سال قبل از مسیح تک زيادہ قyyرین عتیق کی باقی کتب کyyا توجہ نہیں ہے ۔ عہد قیاس ہے لیکن یہ امر چند ان قابل ت سyے بہت عرصyہ پہلے ترجمہ بعyد میں ہyوا لیکن وہ بھی سyیدنا مسyیح کی ولاد ہوا۔ یہ ستر کا نسخہ )یہ خیال کیا گیا ہے کہ اس ترجمہ کو ستر مترجموں نے کیyyا دعتیق کyyا قyyدیم تyرین تyyرجمہ ہے۔ اب لہذا اس کو ستر کے نام سے نامزد کردیا(عہ عyyتیق ہم اور ترجموں کا بیان کرینگے اوراس سے یہ بات ثابت ہyyوگی کہ جyyو عہyyد

Page 57: Mizan-ul-Haqq — Part 1 - Muhammad, Islam & …muhammadanism.org/Urdu/book/pfander/documents/mizan-ul... · Web view... سے اپنی صداقت کو قائم کریں اورجو

ءا وہی ہے جyyو حضyyرت محمyyد کے ایyام میں yyملسو هيلع هللا ىلصاب ہمارے پاس ہے یہ یقین موجود تھا اوراس سے پہلے بھی موجود ومروج تھا۔ اگر اس قدیم زمyyانہ میں موجyyود نہ ہوتyyا تyyو جہلا ابھی صyyاف سyyمجھ سyyکتے ہیں کہ اس کyyا تyyرجمہ بھی نہیں

ہوسکتا تھا۔ ء میں سyyمیکس۲۱۸ ء میں اکویلا نے یونانی میں ترجمہ کیyyا۔ پھyyر ۱۳۰

نyyامی ایyyک سyyامرL نے تyyرجمہ کیyyا۔ اطyyالوL یyyا لاطیyyنی تyyرجمہ سyyنہ عیسyyوL کی (نسyyخہ سyyےکیا گیyyا تھyyا ۔۷۰دوسyyرL صyyدL میں ہyyوا اوریہ اسyyی مyyذکورہ بالاسyyتر)

عتیق کا ترجمہ کیا۔۴۰۵جیروم نے ء میں عبرانی سے عہد سyyریانی زبyyان میں تyyرجمہ بہت قyyدیم زمyyانہ میں شyyروع ہyyوا۔ ایڈیسyyا کےءا مسیح کے زمyyانہ میں ابگyyر بادشyyاہ ایڈیسyyا یعقوب نے کہا ہے کہ ایک ترجمہ قریب عyyتیق کاسyyریانی تyرجمہ پشyطا پہلی دفعہ مyذکور ہyyوا کے لئے کیا گیyyا تھyyا۔ عہyyد ہے۔ خیال کیا گیا ہے کہ اس کا مترجم ملیٹو تھا اور یہ ترجمہ دوسyyرL صyyدL میں ہوا۔ بعض اس کو تیسرL صدL سے منسوب کرتے ہیں پھر ایک ترجمہ فلاکسینین

ءا ء میں کیyyا ہے۔۵۰۸کہلاتاہے۔ یہ بھی سریانی زبان میں ہے جو پالیکارپ نے قریب ء میں ٹامس حyرقلی نے اس تyرجمہ کی نظyyر ثyانی کی ۔ دیگyر سyب سyریانی۶۱۶

ترجمے حضyyرت محمyد کے ایyام سyyے پیشyتر ہyyوئے اور یہ انہیں کے ایyام میں ہyyوا۔ ہجرت سے پیشتر جب حضرت محمد کے پyیرو مکہ سyyے بھyyاگ کyراے بی سyینیا میں پناہ گزیں ہوئے تو انہوں نے وہاں کے مسیحیوں کے پا س ایتھنی اوپین عہد عتیق وجدید کو پایا۔ ان ایام میں یہ ترجمہ اس قدرقدیمی خیyyال کیyyا جاتyyا تھyyاکہ

خود اے بی سینیا کے مسیحی بھی یہ نہیں جانتے تھے کہ کب سے ہے کیونکہءا چوتھی صدL میں مذکورہ بالا ستر کے نسخہ سے کیا گیا تھا۔ یہ ترجمہ قریب

مصر کوفتح کیyyا تyواس نے اکyثر لوگyوں کyو جب حضرت عمر نے ملک مسیحی پایا۔ انہyوں نے اسyی سyتر والے تyرجمے سyے کم از کم تین مصyرL زبyانوں عyyتیق کyyا تyyرجمہ کیyyا تھyyا۔ یہ تینyyوں تyyرجمے بحyyیرL۔ صyyعیدL اور میں عہyyدءا تیسyyرL یyyا چyyوتھی صyyدL میں کyyئے گyyئے تھے yyکہلاتے ہیں۔یہ غالب Lمورyyبش

اگرچہ بعض کے نزدیک اس سے بھی پیشتر کے ہیں۔ءا عyyتیق کے بعض حصyyص کyا تyyرجمہ سyریانی زبyyان۴۱۱قریب ء میں عہyyد

ء میں ایک اور تyyرجمہ شyyائع ہyyوا جyyو کہ یونyyانی۴۳۶سے ارمنی میں کیا گیا ۔ پھر Lرyyنہ ہجyد لیکن سyال بعyو سyک سyءا ای yر قریبyا۔ پھyyسے ارمنی زبان میں کیا گیا تھ

سے مدتوں پیشتر جارجین ترجمہ ارمنی زبان سے کیا گیا۔ اب اگر ہم یyyورپ کی طyyرف نظyyر کyyریں تyyو ہم دیکھینگے کہ گyyاتھہ قyyوم

ء میں۳۶۰ء میں وفyات پyائی ۳۸۳ء یyyا ۳۸۱کے بشپ الفیلاس نyامی نے جس نے اپنے لوگوں کے لئے گاتھک زبان میں بائبل کا ترجمہ تمام کیا۔

( والے یونyyانی تyyرجمہ اوراکyویلاس کے تyyرجمہ کے سyyوا ان تyyراجم۷۰سyyتر) کے مترجمین زيادہ تر مسyyیحی ہی تھے۔ لیکن جب زیyyادہ تyر یہyyودL بجyyا عyyبرانی عyyتیق سyے بہت سyyے حصyہ کyا غیر زبان بولyyنے لگے تyو یہودیyوں نے بھی عہyyد

ء کے درمیانی۲۰۰ء اور ۱۵۰عبرانی سے ارمنی زبان میں ترجمہ کیا۔ اونکیلاس نے ءا yyر قریبyyا۔ پھyyرجمہ کیyyا تyyو رات کyyہ میں تyyل نے۳۲۲عرصyyونتن بن عزئیyyء میں ی

Page 58: Mizan-ul-Haqq — Part 1 - Muhammad, Islam & …muhammadanism.org/Urdu/book/pfander/documents/mizan-ul... · Web view... سے اپنی صداقت کو قائم کریں اورجو

انبیاء کا ترجمہ کیا۔ علاوہ بyریں یروشyلیم والا تyرجمہ موجyود ہے جyو سyنہ صحفءا چھٹی صدL میں کیا گیا تھا۔ ہجرL سے پیشتر قریب

یہ امر اظہyyر من الشyyمس ہے کہ قyyدیم الایyyام میں سyyامرL لyyوگ یہودیyyوں موسyوL کے سyواعہد عyتیق کی بyاقی کے سخت دشمن تھے۔ انہyوں نے تyورات کتب کو الہامی قبول کرنے سے انکار کیا۔ تورات کyو بیشyک انہyوں نے قبyول کیyا اور اس کی بہت تعظیم کyyyرتے تھے۔ ہم کyyyو ٹھیyyyک معلyyyوم نہیں ہے کہ ان کyyyو

ءا yyال ہے کہ قریبyyل از۶۰۶تورات کا عبرانی نسخہ کب ملا۔بعض کا خیyyال قبyyس آاغyyاز ہyyوا۔ لیکن بعض یyyوں بھی1مسyyیح جب یہودیyyوں کی سyyتر سyyالہ اسyyیرL کyyا

خیال کرتے ہیں کہ الیاشyyب سyردار کyyاہن کyو پوتyا منسyی سyyامریہ میں لایyا۔ اس نے کی بیٹی سے شادL کی تھی اورچونکہ نحمیاہ نے اس کو یروشلیم سyyے2سنبلط

کyرازین پyر ایyک ہیکyل بنyائی تھی۔ یہ واقعہ خارج کردیyا تھyا اس لyئے اس نے کyوہءا yyورات۴۰۹قریبyyت Lامرyyاس وہ سyyارے پyyک ہمyyا ہے۔ اب تyyیح کyyل از مسyyال قبyyس

موجود ہے جو اصل عبرانی زبان میں مرقوم ہے اگرچہ اس کے حyyروف یہودیyyوں کےمروجہ حروف سے مختلف ہیں۔

جب ہم ان شہادتوں پyyر غyyور کyyرتے ہیں اور یہ دریyyافت کyyرتے ہیں کہ جyyویL میں رائج ہے کیا وہی حضyyرت محمyyد کے ہ حال کے یہود ونصار د عتیق زمان عہ ایام میں موجود تھا یا نہیں؟ تو یہ سب اس جواب میں ہمزبان ہیں کہ "وہاں موجودآان میں اور دیگyyر قرات موجود ہے جیسا قyyر تھا" ۔ اس میں شک نہیں کہ اختلاف

1 Lسال قبل از مسیح تمام ہوئی ہے۵۳۶ یہ اسیر ۲۸: ۱۳ نحمیاہ 2

قدیمی کتابوں میں بھی پایyyا جاتyyا ہے اور یہ بھی سyyچ ہے کہ سyyتر مyyترجموں والے یونانی ترجمہ میں یہودL شرائع کی کتب کے علاوہ چند غیر معتyyبر کتyyابیں بھی عyyتیق کے ان تمyyام مyyذکورہ بyyالا ترجمyyوں کyyو دیکھیں تyyو ان رائج ہیں۔ اگر عہyyد قyyرات کے سyبب سyے جyوان میں پyائے جyاتے ہیں کسyی تعلیم خفیف اختلافات میں ذرہ برابyyر بھی تغyyیر وتبyyدل نہیں ہوسyyکتا پس اگرہمyyارے پyyاس اور شyyہادتیں نہ عyyتیق جyyواب بھی ہوں تو مندرجہ بالا شہادتوں سے صyyاف ثyyابت ہے کہ عہyyد ہمارے پاس موجود ہے وہی ہے جو حضرت محمد کے ایام میں موجود تھا اورجس

آان باربار شہادت دیتا ہے ۔ پر قر جدید کی طرف متوجہ ہوتے ہیں اور یہ دریyyافت کyyرتے ہیں اب ہم عہد کہ کیا یہ نسخہ جyyواب مسyyیحیوں میں مyyروج ہے وہی ہے جyyو حضyyرت محمyyد کے ایام میں موجود تھا؟ اس کے بyارے میں تمyام علمyاء اور تعلیم یyافتہ اشyخاص

میں ذرا بھی شک نہیں ہے۔ حال کی تحقیقات سے ثابت ہوا ہے کہ سیدنا مسیح کی حین حیات ہی میں اس کے حواریوں نے اس کے اقyyوال وافعyyال کyyو مختصyyر طyyور پyyر لکھ لیyyاآایyyات ءا تھا۔ ان میں سے بہت سے بیانات اب بھی پہچانے جاتے ہیں۔ خصوص انجیل مرقس اگرچہ یہی تحریرات انجیل متی میں اورانجیyyل لوقyا میں بھی شyyاملآاسyyمان پyyر کی گئی ہیں ۔ بیشک اس کی صلیب اس کےدفن اور جی اٹھyyنے اور مبارک سyyے پیشyتر نہیں لکھyyا جاسyکتا تھyyا۔ اس کے صعود فرمانے کا بیان صعود

Page 59: Mizan-ul-Haqq — Part 1 - Muhammad, Islam & …muhammadanism.org/Urdu/book/pfander/documents/mizan-ul... · Web view... سے اپنی صداقت کو قائم کریں اورجو

اور اس سyyے بyyاتیں کیں چyyونکہ ان میں1جی اٹھyyنے کے بعyyدجنہوں اسyyے دیکھyyا آاگyyاہ کyyرنے کے لyyئے سyyے بہت سyyے زنyyدہ تھے اس لyyئے لوگyyوں کyyو ان بyyاتوں سyyے

سyyے سyyنتے تھے2کتابیں لکھنے کی ضرورت نہ تھی جن کو وہ ہرروز زندہ گواہوں جن سے جرح کے سوالات ہوسyyکتے تھے۔ جوکتyyاب سyyے نہیں کyyئے جاسyyکتے۔ علاوہ برین محشور خداوند اپنے شyyاگردوں کyو انجیyyل کی منyyادL کyرنے کyا حکم دیا تھا نہ کہ پہلے اسyےلکھیں۔ جب ہم پولyyوس رسyyول کے مکتوبyات کyو پڑھyyتے ہیں تو ہم پر صyyاف عیyyان ہوجاتyyا ہے کہ وہ انجیyyل کی منyyادL یyyا بشyyارت کیyyا تھی۔ اس مقام پر ہم کو یہ بھی یاد رکھنا چاہیے کہ ان مکتوبات میں سے سب

سال سیدنا مسyyیح کے صyyعود۲۳یا ۲۲سے پہلے )اول ، دوم تھسلنیکیوں( فقط فرمyyyانے کے بعyyyد لکھے گyyyئے تھے اوران مکتوبyyyات اورپولyyyوس رسyyyول کے دیگyyyر مکتوبyyات میں وہی تعلیمyyات منyyدرج ہیں جyyو کہ ہم مسyyیحی لyyوگ زمyyانہ حyyال

میں مانتے ہیں۔ ر ناپایyyدار سyyےگذرنے تپشyyت کے لyyوگ اس دا جب مسyyیحیوں کی پہلی لگے تyyو روح القyyدس نے ہyyدایت کی کہ بعyyد کی پشyyتوں کے فائyyدے کے لyyئے

ء میں یروشلیم کی بربyyادL سyyے۷۰اناجیل لکھی جائیں۔ چنانچہ انجیل مرقس ءا ء کے درمیان روم میں لکھی گئی ۔ مرقس نہ۶۶ء اور ۶۵پیشتر ختم ہوئی اور قریب

فقyyط رسyyولوں اور دوسyyرے اولین شyyاگردوں کyyا دوسyyت وہمyyراہی تھyyا بلکہ ابتyyدائی کلیسیا میں وہ ہمیشہ پطرس کyا مyترجم ومفسyر کہلاتyا تھyyا ۔ پس انجیyyل مyرقس

۶: ۱۵ کرنتھیوں ۱ 1۔۲۲، ۲۱: ۱اعمال الرسل 2

کی بنیyyاد زیyادہ تyر وہ بیانyات ہیں جyyو اس نے خyyود پطyyرس کی زبyyانی سyyنے تھے۔یی نے ان بیانyyات کyyو بyyدل نہیں ڈالا بلکہ پطyyرس اور مyyرقس کی الہ بیشک الہام اس امر میں ہدایت کی کہ کیا تحریر کریں اورکیا چھوڑدیں اور پطرس کyyو ان بyyاتوں

(۔۲۶: ۱۵۔ ۲۶: ۱۴کی یاددلائی جو سیدنا مسیح نے اسے فرمyyائی تھیں)یوحنyyا متی بھی ء سyyے پیشyyتر مرقyyوم۷۰اوراس کو غلطی کرنے سے محفوظ رکھا۔ انجیل

ء کے درمیان جبکہ یوحنا بہت بوڑھا تھا لکھی گئی ۔۱۰۰ء اور ۹۰ہوئی اور یوحنا پس اناجیل اربعہ میں سے دو کو تو رسولوں یعنی متی اور یوحنyyا نے تحریyyر کیyyا اورءا رسyول کے لکھyyوانے سyyے yت نے غالبyدہ دوسyک برگزیyول کے ایyyک رسyyای Lرyyتیس لکھی اور چوتھی کو لوقا پولوس رسول کےد وست نے لکھا۔ لوقyyا بیyyان کرتyyاہےک جyyو کچھ اس نے لکھyyا اس کے متعلyyق اس نے چشyyم دیyyد گواہyyوں سyyے نہyyایت

(۔ اس میں ذرا بھی شyyک۴تyyا ۳: ۱احتیyyاط ہوشyyیارL سyyے تحقیقyyات کی )لوقyyا نہیں کہ جو کچھ اس کی انجیل کےپہلے دو بابوں میں منyyدرج ہے وہ حضyyرت

مریم طاہرہ کے منہ کے الفاظ ہیں۔ شاید کوئی یہ کہے کہ یہ تyyو الہyyامی کلام نہیں ٹھہرتyyا۔ بیشyyک یہ اس قسم کا الہام نہیں ہے جیسyاکہ بعض مسyلمانوں کyا وہم ہے جyو قyرات کے متعلyق آان لyyوح عyyالم سyyے ہزارہyyا سyyال پیشyyتر قyyر اس قصyyہ کyyو سyyچ مyyانتے ہیں کہ خلyyق

آاسyyمان پyyر قدر میں نچلے نyyازل ہyyوا اور پھyyر وہyyاں3محفوظ پر لکھا گیا اورشبآایت کرکے حضyرت محمyyد کyو سے حسب موقع حضرت جبرائیل نے لاکر ایک

آان کے متعلق مختلف خیالات پر کشف ا لظنون جلد دوم صفحہ 3 قر ہجر۱۳۱۰L مطبوعہ قسطنطنیہ ۳۴۰ نزولملاحظہ کیجئے۔

Page 60: Mizan-ul-Haqq — Part 1 - Muhammad, Islam & …muhammadanism.org/Urdu/book/pfander/documents/mizan-ul... · Web view... سے اپنی صداقت کو قائم کریں اورجو

آان کyا سکھایا۔ اس قسم کyا الہyyام ہم مسyیحیوں کے نزدیyک نyا پسyندیدہ ہے اور قyyر ایسا الہام ہرگز ثابت نہیں ہوسکتا۔ چنانچہ ینابیع الاسyyلام میں اس امyر کی تصyریح کی گyyئی ہے اصyyحاب فہم ودانش خyyوب سyyمجھ سyyکتے ہیں کہ اگyر ہم بفyyرضآاسyyمان پyyر محyyال ایسyyا خیyyال کyyریں بھی کہ کyyوئی مقyyدس کتyyاب اس طyyرح سyyے آادم کے لئے بھیجی گئی تyو ایسyا ہyyونے کyا ثبyوت بہم تصنیف ہوئی اور پھر بنی پہنچانyyا بالکyyل نyyا ممکن ہوگyyا۔ لیکن مسyyیحی لyyوگ الہyyام کے بyyارے میں یyyوںآادم کی ہyyدایت کے لyyئے اپنyyا الہyyام تحریyyر مانتے ہیں کہ الله جyyل شyyانہ نے بyyنی کروانے میں نہ فقط انبیyyاء کے ہyyاتھ بلکہ ان کے ذہن وضyyمیر اور حyyافظہ وعقyyل اورروح کو بھی اسyyتعمال کیyا۔ پس پیغyyام خyدا کyا تھyyا اور الفyyاظ لکھyنے والyوں کے۔

۔۱۳: ۱۶دیکھو یوحنا اب ہمیں ایک مشکل کو دور کرنا ہے جyو کہ اکyثر اوقyات اکyثر حyyق اہyyل اسyyلام کی راہ میں حائyyل ہوجyyاتی ہے ۔ بعض کہyyتے ہیں کہ جyyو جyyو بyyرادرانیی پyyر نyyازل ہyyوئی yyرت عیسyyو حضyyاس ہے وہی نہیں جyyیحیوں کے پyyل اب مسyyانجی کیyyونکہ اب تyyو چyyار جyyدا جyyدا اناجیyyل ہیں کہ ایyyک انجیyyل اور وہ بھی حضyyرتآاسمان پر صعود فرمyyانے کے بہت عرصyyہ بعyyد لکھی گyئی تھیں ۔ اب یی کے عیس اس کا جواب دینا کچھ مشکل نہیں ہے کیونکہ اگر مسیح کے صعود کے بعyyدآان بھی آان کyا کیyا حyال ہوگyا؟ قyر لکھا جانا انجیلی صداقت کے خلاف ہے تو قر

اسyyلامیہ میں مرقyyوم ہے حضyyرت1تو جیسا مشکواة المصابیح اور دیگر مستند کتب

وغيرہ۔۱۸۵ مشکواة المصابیح صفحہ 1

محمد کی وفات کے بعد جمع کیا گیا تھا۔ لیکن یہ بات سمجھنے کے لائق ہے انجیyyل اگyرچہ اب ایyک کہ فی الحقیقت ایyک انجیyyل موجyyود ہے کیyyونکہ لفyyظ کتاب کے نام کے طورپر استعمال کیyyا جاتyyا ہے اوراس کے معyyانی کyyو اہyyل اسyyلام اکثر بھول جاتے ہیں تو بھی اس کyا تyرجمہ ومطلب خوشyخبرL ہے۔ لفyyظ انجیyل یونانی لفظ انگلیون کے عربی صورت ہے۔ انگلیون کا تyyرجمہ البشyyارة ہے۔ یہ بشyyارة نجyات ایyک ہی یی محبت کا پیغyام اور سyیدنا مسyیح کے وسyیلہ سyے راہ ۔ یہ الہ ہے اگرچہ اس کا بیان مختلف طورپر کیyyا گیyyا ہے تyyاکہ زیyyادہ لوگyyوں کے دلyyوں میں L خyyyود واحyyyد اس کے حyyyق میں چyyyار معتyyyبر اصyyyحاب کی گھرکyyyرے اور بجyyyا شہادت ہو۔ پس ہم کہyyتے ہیں کہ انجیyل ایyک ہی ہے۔ اگریونyانی زبyان کے اصyلی نسخہ کو دیکھیں تواس کے نام ہی سے یہ بات صyyاف عیyyاں ہوجyyاتی ہے کیyyونکہ تحریyyر مقyyدس مyتی۔ انجیyل حسyب یونyانی اصyyل میں لکھyyا ہے " انجیyل حسyب تحریر مقدس مرقس " وغیرہ فقط اختصار کے خیال سyyے " انجیyyل مyyتی" وغyyیرہ کے القاب استعمال کyئے جyاتے ہیں۔ چyاروں انجیyyل نویسyyوں میں سyے ہرایyک نے روح القyyدس کی ہyyدایت کے مطyyابق اپyyنے طyyور پyyر انجیyyل کyyو قلمبنyyد کیyyا لیکن چاروں کا پیغام بالکل ایک ہی تھا اعمال الرسل سے ظاہر ہوتا ہےکہ سیدنا مسیح کے صyyعود مسyyعود کے بعyyد فی الفyyور مسyyیحیوں نے ملyyک بہ ملyyک انجیyyل کیLارت دyyود بشyyیح نے خyyیدنا مسyyے پہلے سyyب سyyلیکن س Lردyyروع کyyش Lادyyمن

( ۔ پس صyyاف ظyyاہر ہے کہ پہلے انجیyyل۱: ۲۰۔ لوقا ۱۰: ۱۳۔ ۱۵: ۱)مرقس مسیح کو دL گئی کیونکہ اس نے خود کہا کہ میرا پیغام خدا کی طرف سyyے ہے

Page 61: Mizan-ul-Haqq — Part 1 - Muhammad, Islam & …muhammadanism.org/Urdu/book/pfander/documents/mizan-ul... · Web view... سے اپنی صداقت کو قائم کریں اورجو

اور فرمایا " جوکچھ میں کہتا ہوں جس طرح باپ نے مجھ سے فرمایا ہے اسی طyyر(۔۵۰: ۱۲ح کہتا ہوں ")یوحنا

مشتملہ کے بyyارے میں علمyyا خyyوب جyyانتے ہیں جدید کی کتب عہد کہ وہ نہyyایت احتیyyاط اور تحقیقyyات کے سyyاتھ بتyyدریج مقبyyول ہyyوئیں اوراس کyyا سyyبب یہی تھyyاکہ کہیں ایسyyا نہ ہyyو کہ کyyوئی کتyyاب جyyو غyyیر الہyyامی ہyyو اس مجمyyوعہ میں شyyامل کyyردL جyyائے ۔ اس تحقیقyyات میں بہت عرصyyہ لگyyاکیونکہ

تمطyyاؤس ،۲، ۱بعض خطyyوط خyyاص خyyاص لوگyyوں کے نyyام پyyر شخصyyی تھے۔ ) یوحنا اور باقی جyyدا جyyدا کلیسyیاؤں کی طyyرف لکھے گyyئے۲ططس، فلیمون۔ ا،

تھے لیکن قدیمی مسیحیوں کی تحریرات سے جواب تک بحفاظت موجyyود ہیں ء کے درمیyyyانی عرصyyyہ میں خyyyوب۱۳۰ء اور ۷۰ثyyyابت ہوتyyyاہے کہ اناجیyyyل اربعہ

ءا ء کی ہے اس میں۱۷۰معروف ومقبول ہوچکی تھیں۔ ایک نا تمام کتاب جو قریب جدید کی کتب مشتملہ کی فہرست کا ایک حصہ مندرج ہے۔ اگرچہ یہ عہد کتاب دریدہ ہے توبھی اس میں یعقوب کے خط اور پطرس کے دوسرے خyط اور عبرانیوں کے خط کے سوا عہد جدید کی تمام کتابیں مذکور ہیں اوراس سے ان کی ہستی پر بین دلیل ملتی ہے۔ لیکن اس پورL فہرسyyت میں ضyyرور یہ خطyyوط بھی مندرج ہyyونگے کیyyونکہ تمyyام دیگyyر مقامyات میں دوسyyرL صyدL ہی میں

یی تھyyا۔ اگyر اس بyات کyا لحyyاظ۲سyب مقبyyول تھے صyرف پطyyرس شyاید مستشyyن رکھا جائے کہ اس زمانہ میں کتابیں بہت بیش قیمت تھی اورمسیحی زیyyادہ تyyر

جدیyyد کی۲۷تyyا ۲۶: ۱کرنتھیyyوں ۱تنگ ودست وتنگ حال تھے ) ( اور عہyyد

تمام کتابیں اگریونانی خط اور حروف میں بڑے بڑے طوماروں میں لکھی جائیںءا yyا۔ہمیں تعجب ہے کہ قریبyyانہ بن جاتyyک کتب خyyاب بلکہ ایyyک کتyyتو نہ فقط ای

ء۳۶۳یہ سب کتابیں مختلف ممالک میں اس قدیم زمyyانہ میں بھی رائج تھیں۔ عتیق کی ۲۲کی لاڈیسین کونسل میں عبرانی عہد کتابیں مذکور ہیں اور عہد

یوحنا کے سوا مندرج ہیں۔ پس اس سے ظاہر جدید کی تمام کتابیں مکاشفات ہے کہ اس زمyyانہ میں مکاشyyفات یوحنyyا کے بyyارے میں کچھ مشyyکوک موجyyود تھے۔ بعض کلیسیاؤں نے اسyے قبyyول کرلیyا تھyا اور بعض نے اگyرچہ بعyyد میں قبyول

ء میں ایyyک۳۹۷کیا ابھی اس کے بارے میں فیصلہ نہیں کیا تھyyا۔ کyyارتھیج میں جدید کی تمyyام کتyyابوں کی کونسل منعقد ہوئی اور یہ کونسل ہمارے موجودہ عہد فہرسyyت دیyyتی ہے اور یہ کہyyتی ہے " ہم نے اپyyنے بyyاپ دادا سyyے پایyyا ہے کہ یہ

کتابیں کلیسیا میں پڑھی جائیں"۔ کونسyyyلوں کی ان فہرسyyyتوں کے علاوہ قyyyدیم زمyyyانہ کے بعض مسyyyیحی مصنفین نے بھی ان کتابوں کی فہرستیں لکھی ہیں جن کو انہوں نے بغور پڑھyyا ہے اور تسyyyلیم کیyyyا کہ وہ فی الحقیقت مسyyyیح کے رسyyyولوں اور دیگyyyر قyyyدیمی

ءا اوریجن جس نے ء میں وفyyyyات پyyyyائی۲۵۳شyyyyاگردوں کی تصyyyyانیف ہیں۔ مثل جدید کی تمام کتابوں کا ذکر کرتا ہے۔ اتھینسyyیس جس نے ء۳۱۵ہمارے عہد

ءا اسyی yیبیس قریبyا ہے ۔ یویسyا ہی لکھتyپایدار کو چھوڑا وہ بھی ایس میں اس دارنا زمانہ میں ان سب کتابوں کا ذکرکرتا ہے اگرچہ وہ یہ بھی بتلاتا ہے کہ بعض لyyوگآایyyا یعقyyوب اور یہyyوداہ کے خyط اور پطyyرس کyyا دوسyyرا خyط ابھی شبہ میں تھے کہ

Page 62: Mizan-ul-Haqq — Part 1 - Muhammad, Islam & …muhammadanism.org/Urdu/book/pfander/documents/mizan-ul... · Web view... سے اپنی صداقت کو قائم کریں اورجو

اوریوحنا کا دوسرا اور تیسرا خط اورمکاشفات اصyyلی ہیں یyانہیں۔ لیکن جیسyا کہ ہم بیyyان کyyرچکے ہیں زیyyادہ غyyور وفکyyر اور تحقیقyyات سyyے کلیسyyیا اس نyyتیجہ پyyر

جدید میں شامل ہیں۔ پہنچی ہے کہ یہ تمام کتب عہد پس سنہ عیسوL کے پہلے چار سوسال میں فلسطین ۔ سیریا ۔ کyyپرس ، جدیyد ایشیا کوچک، اسکندریہ ، شyمالی ، عثمyانی ، افyyریقہ اور اٹلی سyے عہyد

کی تمام کتب کی ہستی اور صحت ودرستی کی شہادت ملتی ہے۔ جدیyyد جیسyا کہ موجyyودہ زمyانہ میں لہذا ثابت ہوتyyا ہے کہ ہمyارا عہyyد مسیحیوں کے درمیان رائج ہے ویسا ہی حضرت محمد کے ایام میں موجود تھyyا اور عyyرب سyyیریا۔ مصyyر، حبش اور دیگyyر ممالyyک کے مسyyیحیوں کے پyyاس تھyyا اوران

آانحضرت کو سابقہ پڑا تھا۔ ممالک کے باشندوں سے عہyyyد عyyyتیق وجدیyyyد اب تyyyک ہم نے یہ ثyyyابت کیyyyا ہے کہ تمyyyام کتب حضرت محمد کے زمyyانہ میں موجyyود تھیں لیکن تاحyyال ہم نے یہ نہیں دکھایyyا کہ عتیق وجدید کی کتyابیں جyواس زمyانہ میں اس زمyانہ ہم نے کیونکر جانا کہ عہد کی بائبyyل کی مشyyتملہ کتب کے نyyاموں سyyے نyyامزد تھیں فی الحقیقت وہی ہیں عتیق وجدید یا بائبل کی صورت میں موجyyود ہیں ۔ کیyyا جواب ہمارے پاس عہد یہ نہیں ہوسyyyکتا کہ وہ قyyyدیمی کتyyyابیں نیسyyyت ہوگyyyئیں اوران کی جگہ اور جعلیآانی کتابیں تصنیف ہوکر انہیں قدیم ناموں سے شائع ہوئیں؟ اگر کوئی مسyyلمان قyyر سورتوں کے بارے میں تھوڑL سی دیر کے لyyئے اس سyyوال پyyر غyyور کyyرے کہ اسآان میں موجyyود ہے وہی سyyورہ بقyyرہ ہے بات کا کیا ثبوت ہے کہ سورہ بقرہ جyyواب قyyر

جyyو حضyyرت عمyyر کے زمyyانہ میں تھی ؟تyyو اس پyyر صyyاف منکشyyف ہوجائيگyyا کہ مسیحیوں کی کتب مقدسہ کے بارے میں ان سے اس قسم کا سوال کرنا بالکyyل لغو ولایعنی ہے۔ لیکن پھر بھی ہر طرح کے شک وشyyبہ کyyو رفyyع ودفyyع کyyرنے کے

لئے ہم اس سوال کا جواب ذیل میں عرض کرتے ہیں۔ موجودہ کتب بائبل کے وہی ہونے کا جو کہ حضرت محمد کے ایyyام عyyتیق وجدیyyد کے کyyئی میں تھیں ایyyک ثبyyوت یہ ہے کہ ہمyyارے پyyاس عہyyد نسخے ایسے موجyyود ہیں جyyو فی الحقیقت حضyyرت محمyyد کے ایyyام میں موجyyود عyyتیق کے یونyyانی جدید کا اصلی یونانی مسودہ اور عہyyد تھے ۔ چنانچہ عہد

آائيگا مسیحیوں کے پاس موجود ہیں۔ آاگے ترجمہ کا مسودہ جن کا ذکر عتیق کااصل قدیم ترین مسودہ جو عyyبرانی زبyyان میں موجyyود ہے وہ عہدآامد ہوا ہے۔اس ابھی چار پانچ سال کا عرصہ ہواکہ ایک تختہ کا غذ پر مصر میں بر

اور استشyنا۷تyا ۲: ۲۰پر دس احکام اور یہyودL عقیyدہ وغyیرہ منyدرج ہیں )خyروج ء کے درمیان کی تحریر ہے۔ یہ سنہ ہجرL سے بہت۲۵۰ء اور ۲۲۰( یہ ۹تا ۴: ۶

پیشتر کا زمانہ ہے۔ لیکن قyyدیم تyyرین اور بyyڑے سyyے بyyڑا مسyyودہ جyyو اس وقت ہمyyارے پyyاس

کہلاتyyاہے۔ یہ مسyyودہ برطyyانیہ کے عجyyائب۴۴۴۵موجyyود ہے وہ اورL اینٹyyل نمyyبر ءا yyوظ ہے اور غالبyyانہ میں محفyyر۸۵۰ء اور ۸۲۰خyyہ کی تحریyyانی عرصyyء کے درمی

ہے ۔ پھر اس کے بعد کا قدیم ترین نسخہ سینٹ پیٹرزبرگ والا مسودہ ہے جس پر ء مرقوم ہے۔ یہ مسودہ بحفاظت تمام سینٹ پیyyٹرزبرگ میں موجyyودہے ۔ لیکن۹۱۶

Page 63: Mizan-ul-Haqq — Part 1 - Muhammad, Islam & …muhammadanism.org/Urdu/book/pfander/documents/mizan-ul... · Web view... سے اپنی صداقت کو قائم کریں اورجو

یہ مسودہ ان قدیم تyyرین مسyyودوں کی نقyyل ہیں جن کی ہسyyتی پyyر شyyہادت دیyyتے ہیں۔ چنyانچہ ان میں سyyے دو سyیفر ھیلیلی اور سyyیفر میوگyyاہ" ہیں۔ یہyyودL مyورخ

ءا yyوت نے قریبyyءا ۱۵۰۰زک yyیفر ھیلیلی قریبyyا ہے کہ سyyر ہے۵۹۷ء میں لکھyyء کی تحری Lاyyلف اور انبیyس Lاyyے دیکھے ہیں جن میں انبیyاوراس نے خوداس کے دو حص مابعد کی کتابیں یعنی یشyyوع، قضyyاة ، اول ودوم سyyیموئیل، اول ودوم سyyلاطین ، یسیعاہ، یرمیاہ ، حزقی ایل ، ہوسیع ، یوایل، عموس، عبyyدیاہ، یونyyاہ، میکyyاہ ، نحوم ، حبقyyوق ، صyyفنیاہ، حجی ،ذکریyا ہ اور ملاکی منyyدرج تھیں۔ سyyیفر میوگyyا بھی کم از کم ایسyyی ہی قyyدیمی تھی۔ ان دونyyوں مسyyودوں میں سyyے کم از کم ایک ضرور حضرت محمyyد کے ایyyام میں موجyyود تھyyا۔ ان کی یہyyودL تفاسyyیر سyyے صاف عیاں ہے کہ ان میں وہی کتابیں شyyامل تھیں جyyو کہ اب عyyبرانی بائبyyل میں شامل ہیں۔ علاوہ بریں بعد کے عyyبرانی مسyyودہ سyyے جyyو کہ قyyدیمی مسyyودوں کی

نقل ہیں کثیر التعداد ہیں۔ اگر کوئی پوچھے کہ قدیمی مسودے کہاں گئے تو اس کا جyواب جyو کہ یہودیyyوں کی طyyرف سyyے بھی دیyyا جاتyyا ہے یہ ہے کہ جب عبyyادت خyyانہ میں استعمال کے سبب سے بہت کہنہ اوربوسیدہ ہوجاتے تھے تو حسب دسyyتور ذخyyیرہ خانہ میں رکھ دیئے جاتے تھے۔ پھر جب کوئی بyyڑا بyyزرگ ومشyyہور ربی وفyات پاتyyا تھyyا توایyyک کہنہ مسyyودہ اس کے سyyاتھ دفن کردیyyا جاتyyا تھyyا ۔ بعض اوقyyات کہنہ مسyyودوں کyyو نہyyایت احتیyyاط کے سyyاتھ نقyyل کyyرکے غyyایت درجہ کی تعظیم کے

ساتھ جلادیتے تھے تyاکہ ان کی کسyی طyyرح سyyے بے حرمyyتی وبے عyyزتی نہ ہyyونےپائے۔

عتیق کے سیپٹواجنٹ یونانی ترجمہ کا خیال کریں جس اب اگرہم عہد کی ہستی عyyبرانی اصyyل کے وجyyود پyyر دلالت کyyرتی ہے تyyو فی الحقیقت ہمyyارے پاس بہت سے مسودے ہیں جو سنہ ہجyyرL سyے بہت عرصyہ پیشyتر لکھے گyئے تھے اور حضyyرت محمyyد کے زمyyانہ میں ویسyyے ہی موجyyود تھے جیسyyے کہ اب

ہیں۔ ہم ان میں سے خاص خاص کا ذیل میں ذکرکرتے ہیں۔ ۔ السyyفر السyyینائی جyyو کہ چyyوتھی صyyدL میں یyyا پyyانچویں صyyدL کے۱

آاغاز میں لکھا گیا۔ءا چوتھی صدL کے پہلے حصہ میں تحریر کیyyا۲ ۔ الوطیقانی ۔ جو غالب

گیا۔آاخر میں مرقوم ہوا ۲ ۔ الاسکندرL جو پانچویں صدL کے وسط یا ۔ القطونی جو پانچویں یا چھٹی صدL میں قلمبند ہوا۔۴ اول میں تحریyyر میں۵ ۔ الامبر وسیانی جyyو پyyانچویں صyyدL کے نصyyف

آایا۔ عتیق کے یہ تمام مسyyودے فی الحقیقت حضyyرت محمyyد یونانی عہد کے ایام میں موجود تھے۔ اگyر کyوئی صyاحب علم قyyدیم واصyلی تyوریت وزبyور اورآایا ہے دیکھنا چاہے تو اسے چyyاہیے کہ ان آان میں ذکر انبیاء کو جن کا قر صحف عyyتیق تتب خانوں کyyو ملاحظہ کyyرے جن میں یہ مسyyودے محفyyوظ ہیں۔ عہyyد ک

Page 64: Mizan-ul-Haqq — Part 1 - Muhammad, Islam & …muhammadanism.org/Urdu/book/pfander/documents/mizan-ul... · Web view... سے اپنی صداقت کو قائم کریں اورجو

کے یونانی نسخے جو تمام مسیحی علما کے پyyاس موجyyود ہیں وہ بالکyyل مyذکورہ بالا مسyودوں کے مطyyابق چھyاپے گyئے ہیں۔جب ہم عyyبرانی مسyودوں کyا ان یونyانی مسyyودوں سyyے مقyyابلہ کyyرتےہیں تyyو ہyyر ایyyک تعلیم میں ان ہی بyyاہمی مyyوافقت قyyرات پایyا ومطابقت پاتے ہیں۔ فقط چند مقامات پر نہyyایت خفیyyف سyا اختلاف جاتا ہے اور بعض مقامات پر یونانی مترجموں نے بعض مشکل الفاظ کا ترجمہ غلط کیyyا ہے۔ سyyیپٹواجنٹ تyyرجمہ میں اورموجyyودہ عyyبرانی اصyل میں بھی پیyyدائش کے پyyانچویں اور گیyyارھویں بyyاب کے منyyدرجہ بزرگyyوں کی عمyyروں کے بyyارے میں باہمی اختلاف ہے۔ لیکن ان اختلافات قرات سyyے کسyی دین کے ایمyyان واعمyyال

آاتا ۔ میں کچھ فرق نہیں جدید کے بھی ہمارے پyyاس بہت قyyدیمی مسyyودے موجyyود یونانی عہد ہیں اوریہ کاغذ پyر نہیں بلکہ چمyڑے پyر مرقyوم ہیں۔ لہyyذا شyیخ رحمت اللyه کyا یہ

یی الyyyف واربyyyع مایyyyة اوازیyyyد مسyyyتبعبد1کہنyyyا کہ " ان بقyyyاء القرطyyyاس والحyyyروف ال عادة")یعنی کاغذ اور حروف کا چyyودہ سyyو سyyال یyا اس سyے زيyyادہ تyyک بyاقی رہنyyا عجیب ہے ،بالکل بیجyyا ہے۔ علمyا خyوبے جyyانتے ہیں کہ مصyر میں کyا غyyذوں پyرآامد ہوئی ہیں جو اٹھارہ سو سyyال سyyے بھی زيyyادہ کی ہیں۔ ایسی ایسی تحریرات بر عyyتیق کے یونyyانی تyyرجمہ کے بہت سے مسودے ایسے بھی ہیں جن میں عہد د جدیyyد کی یونyyانی اصyyل بھی شyyامل ہے۔ چنyyانچہ ان میں سyyے ایyyک yyاتھ عہyyس مyyذکورہ بyyالا السyyفر السyyینائی ہے اور سyyینٹ پیyyٹرزبرگ کے شyyاہی کتب خyyانہ میں

۲۴۵ اظہار الحق جلد اول صفحہ 1

تتب خyyانہ میں موجyyود ہے۔ محفوظ ہے۔ دوم الواطیقyyانی روم کے بyڑے پyyادرL کے ک سوم الاسلندرL شہر لندن کے عجائب خانہ میں موجود ہے۔ ان مسyyودوں کے سyyنہ

مصر میں اخمیم کے مقابyyل۱۹۰۷تحریر ہم لکھ چکے ہیں۔ چہارم ء میں ملکآامد ہوئے سوھگ کے قریب ایک خانقاہ سے ایک یونانی مسودہ کے چار حصے برآامyد ہyyوئے ءا چوتھی صدL سے ایک یونyانی مسyودہ کے چyار حصyے بر ہیں جو غالبءا چھyyٹی صyدL سyے بعyyد کے yر ہیں اوریقینyکی تحری Lدyءا چوتھی ص ہیں جو غالب نہیں ہیں۔ ایyyک حصyyہ میں کتyyاب استشyyنا اور یشyyوع کی کتyyاب منyyدرج ہیں اور دوسyyyرے حصyyyہ میں زبyyyور مرقyyyوم ہے۔ تیسyyyرے حصyyyہ میں اناجیyyyل اربعہ ہیں اور چyyوتھے حصyyہ میں پولyyوس رسyyول کے خطyyوط کے حصyyص منyyدرج ہیں۔ پنجمءا چھyyٹی صyyدL کے yyوظ ہے قریبyyٹی میں محفyyبرج یونیورسyyالسفر البیزائی جو کیم شروع کی تحریر ہے۔ ششم السفر الافرائمی جyyو پyyانچویں صyyدL کے پہلے حصyyہ

کی تحریر ہے اب پیرس کے قومی کتب خانہ میں موجو دہے۔ ان بyyyڑے بyyyڑے مسyyyودے کے علاوہ ہمyyyارے کتب خyyyانوں میں چھyyyوٹے جدید کے حصے جدا جدا یونyyانی چھوٹے مسودے بھی موجود ہیں جن میں عہد زبانی میں مندرج ہیں۔ ان میں سے قدیم ترین ایک تختہ کاغyyذ ہے جyyو اوروں کےآامد ہوا ہے اور اسی مصر میں موضع بھنسیة کے قریب کھنڈروں سے بر ساتھ ملک واسطے بھنسیة کے نام سے منسوب ہے۔ بھنسیة مصر کے دارالسطنت قاہرہ سyyے

ءا ایک سو بیس میyyل کے فاصyyلہ پyyر ہے۔ یہ ء۳۰۰ء اور ۲۰۰جنوب کی طرف قریب اور۳۷۰کے درمیانی عرصہ کی تحریر ہے۔ یعنی حضyرت محمyد کی ولادت سyے

Page 65: Mizan-ul-Haqq — Part 1 - Muhammad, Islam & …muhammadanism.org/Urdu/book/pfander/documents/mizan-ul... · Web view... سے اپنی صداقت کو قائم کریں اورجو

سال پیشتر کے درمیyان کی۔ اس میں انجیyل یوحنyا کyا پہلا اور بیسyواں بyاب۲۷۰ آامد ہوئے ہیں خاص طور سے قابل مندرج ہیں۔ ایسے مسودے جو حال ہی میں بر قyyدر ہیں کیyyونکہ وہ سyyنہ ہجyyرL سyyے صyyدہا سyyال پیشyyتر سyyے اس ریگسyyتان میں مyدفون تھے جyyو بعyyد میں اسyلامی ممالyک میں شyامل ہوگیyyا اورحyال میں کھyyودےآادمی بھی یہ نہیں کہہ جانے تک وہیں مدفون رہے اور اب متعصب سے متعصب آان کے بعyد کی جعلسyازL میں یyا حضyرت محمyد کے ایyام قyر سyکتا کہ وہ نyزول

آانحضرت کے بعد مسیحیوں نے ان کو محرف بنادیا۔ میں یا جدیyyد کے پyyورے یyyا مختلyyف حصyyوں کے ۳۸۹۹یونانی زبان میں عہد

مسودے ہمارے پاس موجود ہیں۔ ان سب کی نہایت غور وفکر کے سyyاتھ تحقیyyق کی گyyئی ہے اوران کی فہرسyت تیyار کی گyئی ہے تyاکہ جyو لyyوگ ان کyyو دیکھنyا

ءا yاں ہیں اور قریبyائے کہ وہ کہyوم ہوجyو معلyے ۲۰۰۰اورپڑھنا چاہیں ان کy۳۰۰۰ س تک اور مسودے ہیں جن کی فہرست اب تک تیار نہیں ہوئی ۔

جدیyyد کے ان مسyyودوں کyyا ذکرکیyyا ہے جواصyyل اب تyyک ہم نے عہyyد جدید کے اور یونانی زبان میں ہیں لیکن اس مقام پر یہ بتلانا بیجا نہ ہوگا کہ عہد زبانوں میں ترجمyyوں کے مسyyودے بھی حضyyرت محمyyد کی ولادت سyyے پیشyyتر ہیءا سyریانی تyرجمہ پشyطا کے کم از کم دس مسyودے ایسyے سyے موجyود ہیں۔ مثل موجود ہیں جو پانچویں صدL میں اور بھی قدیم تyرین مسyودوں سyے نقyyل کyرکے

تیار کئے گئے اور تیس اور مسودے چھٹی صدL کے ہیں۔

عتیق کے متعلق لکھتے ہوئے ہم نے بہت سyyے ایسyyے ترجمyyوں کyyا عہد ذکر کیا ہے جو نہایت قدیم زبانوں میں کئے گyyئے جن کyyو زمyyانہ حyyال کے لوگyyوں جدیyyد کے مکمyyل یyyا میں سے کوئی بھی مادرL زبان کے طور پر نہیں بولتا۔ عہد ناتمام کثیر التعداد اور ترجمے موجود ہیں۔ ان میں سے ہم چند ایyک مشyہور تyرین کا ذکyر کyرینگے۔ جتyyنے ترجمyyوں کyyا ہم نے ذکyyر کیyyا ہے ان میں سyyے فقyyط ایyyکآانحضyyرت کی حضرت محمyyد کے ایyyام میں کیyyا گیyyا تھyyا۔ بyyاقی سyyب کے سyyب Lرyyآانحضرت کے ایام میں کیا گیا وہ بھی سنہ ہج ولادت سے پیشتر کے ہیں۔ جو

سے پیشتر کا ہے۔ Lرyyو دوسyyطا جyyر پشyyہمارے پاس بہت سے سریانی ترجمے ہیں خاص ک

ءا yyرجمہ قریبyyریانی تyyینین سyyا ہے۔ فلوکسyyک Lصد Lا ہے اوراس کی۵۰۸یا تیسرyyء ک ء میں ٹyyyامس حyyyرقلی نے کی ۔ لیکن ان کے علاوہ اور سyyyریانی۶۱۶نظyyyر ثyyyانی

ترجمے بھی ہیں۔ ان میں سے دو کے مسyyودے موجyyو دہیں جyyو کیyyورL ٹyyونین اور جدیyyد کے ایyyک تyyرجمہ کی نہyyایت قyyدیم سyyینائی سyyریانی کہلاتے ہیں۔ عہyyد

ءا yyو قریبyyٹین جyyوا۱۱۰ہستی پر اس حقیقت سے دلیل ملتی ہے کہ ٹیyyدا ہyyء میں پی اس نے اناجیyyل اربعہ کی بyyاہمی مyyوافقت پyyر ایyyک کتyyاب لکھی ہے۔ یہ کتyyاب نہایت خفیف سی صورL تبدیلی کے ساتھ لاطیyyنی اور ارمyyنی زبyyان میں موجyyود ہے۔ اس کے سyyyریانی تyyyرجمہ سyyyے ابن الطyyyبیب نے عyyyربی میں تyyyرجمہ کیyyyا۔ ابن

قyyدر عہyyد۱۰۴۳الطبیب نے ء میں وفات پyyائی ۔ نہyyایت ہی تyyوجہ طلب اورقابyyلآامyyد ہyyوئے ہیں کیyyونکہ یہ جدید کے ترجمے کے وہ حصے ہیں جو حال ہی میں بر

Page 66: Mizan-ul-Haqq — Part 1 - Muhammad, Islam & …muhammadanism.org/Urdu/book/pfander/documents/mizan-ul... · Web view... سے اپنی صداقت کو قائم کریں اورجو

ترجمہ یونyانی زبyان سyے سyریانی بyyول چyyال کی زبyان میں کیyyا گیyyا تھyyا جyو سyیدناءا چوتھی صدL میں مسیح کی مادرL زبان تھی۔یہ ترجمہ اگر پیشتر نہیں تو غالب کیا گیا تھا۔ اس کا جyyو مسyودہ تاحyال موجyود ہے سyفیر کلیمyاکوس کہلاتyا ہے یہ چھٹی صدL کی تحریر ہے اور اس میں اناجیل اربعہ کے حصyyص ۔ اعمyyال الرسyyل

اورپولوس کے خطوط مندرج ہیں۔ جدید کے بہت سے نہایت قدیم جزوL تyyرجمے لاطینی زبان میں عہدآاگسٹین اور جیروم کی تصانیف میں پایا جاتا ہے چنyyانچہ موجود تھے۔ ان کا ذکر جیروم لکھتاہے کہ یہ ترجمے بعض مقامات پyyر صyyحیح نہ تھے اوراس کاسyyبب یہ تھاکہ جن لوگوں نے اپنے استعمال کے لئے یہ ترجمے کئے تھے ان کوعلم نہ تھyyا۔ ان سب میں بہتر قدیم لاطینی میں ترجمہ تھا جو دوسرL صدL میں کیا گیا تھا۔

ء اور۳۸۳لاطیyyنی زبyyان میں زیyyادہ صyyحیح تyyرجمہ کی ضyyرورت کے سyyبب سyyے جدیyyد کyyا لاطیyyنی میں تyyرجمہ کیyyا۔ اس۳۸۵ ء کے درمیان خود جیروم نے عہد

آاٹھ ہزار مسودے ہمارے پyاس موجyود ہیں۔ یہ لاطیyنی میں ترجمہ کے کم از کم الترجمyyة العامیyyة کہلاتyyا ہے۔ ان مyyذکورہ بyyالا مسyyودوں میں سyyے بعض چyyوتھیLکے ہیں۔ پس صاف ثابت ہوا ہے کہ نہ فقط سنہ ہجر Lپانچویں اور چھٹی صد سے بہت عرصہ پیشتر بائبل کا لاطینی میں ترجمہ ہوچکا تھا بلکہ اس ترجمہ کے بہت سے مسودے جyyو کہ اب ہمyyارے پyyاس موجyyود ہیں حضyyرت محمyyد کے ایyyام

میں بہت قدیم اور پرانے تھے۔

عتیق کے بیان میں ہم کہہ چکے ہیں کہ نہایت قدیم زمانہ میں عہد قyyدیم مصyرL بyولی کے متن مختلyف محyاوروں میں اسyتعمال کیyyا گیyyا تھyyا۔ عہyyد جدیyyد کے بyyارے میں بھی سyyچائی کے سyyاتھ یہی کہyyا جاسyyکتا ہے۔ چنyyانچہLعیدyyا اور الصyyان میں کیاگیyyکے درمی Lدyyوتھی صyyاور چ Lرyyرجمہ تیسyyت Lیرyyالبح ءا اسی زمانہ میں ہyyوا۔ البشyyمورL تین محyyاروں میں منقسyyم تھی ۔ ان میں بھی قریب سے ایک الفیومی اور دوسرا نشیبی الصعیدL اور تیسرا الاخیمی تھا۔ ان زبyyانوں میںءا قyyدیم تyyرین yyرجمہ غالبyyت Lیاکلی ترجمہ کیاگیا تھا۔ الصعید Lجدید کا جزو عہد ہے۔ عہد جدیyyد کے تyyرجمہ کyyا جومسyyودہ قyyدیم مصyyرL میں ہے وہ چyyوتھی اور

پانچویں صدL کا ہے۔ ءا yوظ۳۶۰گاتھک ترجمہ قریبyyرجمہ محفyودہ میں یہ تyوا۔ جس مسyyء میں ہ

ہے وہ پانچویں یا چھٹی صدL کی تحریرہے۔ مختلyyف زبyyانو ں میں بائبyyل کے ترجمyyوں کے ان متعyyدد مسyyودوں کے قدر شہادت بھی موجyyود ہے جس علاوہ ہمارے پاس اور طرح کی نہایت قابل سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ ہمارے موجودہ عہyyد عyyتیق اور عہyyد جدیyyد وہی ہیں جyyو حضرت محمد کے ایام میں اوران سے بہت عرصyyہ پیشyyتر موجyyود تھے۔یہ شyyہادت ان اقتباسات میں پائی جاتی ہے جو قyyدیم زمyyانہ کے مسyyیحی مصyyنفین نے بائبyyل سyyے کyyئے ہیں ۔ ان کی تصyyانیف میں سyyے بعض یونyyانی بعض لاطیyyنی ، کچھ سریانی اورکچھ قدیم مصرL اورارمنی زبان میں ہیں۔ ان مصنفین کی تصانیف میںآایyyات ٹھیyyک اسyyی طyyرح سyyے پyyائی جyyاتی ہیں جس طyyرح بائبyyل کی بہت سyyی

Page 67: Mizan-ul-Haqq — Part 1 - Muhammad, Islam & …muhammadanism.org/Urdu/book/pfander/documents/mizan-ul... · Web view... سے اپنی صداقت کو قائم کریں اورجو

آانی۔ اگyyر قyyر آایات مصنفین اسلام کی عربی ، فارسی ، اردو اور ترکی تصانیف کا آان کے تمام نسخے مفقود ہوجyyائیں تyyو بہت سyyایا سyyب کyyا سyyب ان اقتباسyyات قر جدیyyد کے کو جمع کرنے سے جمع ہوسکتا ہے۔ اسی طرح سyyے اگریونyyانی عہyyد سب نسخے حضرت کے ایام سے بہت عرصہ پیشتر ضائع ہوجاتے تyyو پہلی چنyyد صدیوں کے مسیحی مصنفین کی تصyyانیف کے منyyدرجہ اقتباسyات کyyو جمyyعآایات کا غیر مسyyیحیوں نے بھی اقتبyyاس کیyyا کرنے سے پھر جمع ہوسکتا تھا۔ چند ءا سیلس پورفرL اور جولین ملحد نے تمام مسیحی مصنفین صاف وصyyریح ہے۔ مثل اقتباسyyات کے علاوہ سyyیدنا مسyyیح کی زنyyدگی کے واقعyyات کyyا نہyyایت صyyحیحآاسyyمان پyyر صyyعود علم دکھyyاتے ہیں۔ وہ اس کے مصyyلوب ہyyونے ، جی اٹھyyنے اور فرمانے کے واقعyyات سyyے جواناجیyyل اربعہ میں مفصyyل ومشyyرح طyyور پyyر مرقyyوم ہیںآاگاہ ہیں۔ یہ ایک اورہی طرح کی شyyہادت ہے اورجن شyyہادتوں کyyو ہم پہلے خوب

پیش کرچکے ہیں اس سے ان کی تائید ہوتی ہے۔ علاوہ برین شہر روم کے نیچے سyyردابوں اور دوسyyرL، تیسyyرL اور چyyوتھی صyyyدL کے بہت سyyyے مسyyyیحیوں کی قyyyبریں ملی ہیں۔ان قyyyبروں پyyyر کی تصyyyاویر وتحریرات سے ظاہر ہوتا ہے کہ ان ایام میں مسیحی مومyنین انہیں تعلیمyyات کyyومانتے اورعمل میں لاتے تھے جو ہمارL حال کی موجودہ بائبل میں مندرج ہیں ۔

پس اب صyyاف ظyyاہر ہے اورکسyyی طyyرح کے شyyک وشyyبہ کی گنجyyائشیL کے نہیں کہ حضرت محمد کے ایyyام سyyے بہت عرصyyہ پیشyyتر سyyے یہyyود ونصyyاریی مyyانتے تھے اوریہ کتyyابیں پyyاس وہ دیyyنی کتyyابیں موجyyود تھیں جن کyyو وہ الہyyام الہ

جدیyyد میں پyyائی جyyاتی اور رائج عتیق اور عہد وہی ہیں جو زمانہ حال میں عہدءا yyرکی ، اردو اور قریبyyی ، تyyربی ، فارسyyا عyyانوں میں۴۰۰ہیں اورجن کyyزب Lرyyدوس

ترجمہ کیا جاچکاہے۔آان ہم کو یہ بتلاتاہے کہ خدا نے حضرت محمد کوا لکتاب لہذا جب قر ل الکتاب سے پوچھنے کی ہدایت کی تو الکتyyاب کyyا کی تعلیم کےبارے میں اھ مفہوم ہمارL حyال کی موجyودہ بائبyل کےسyوا کyوئی اور کتyyاب نہیں ہے ۔ کیyونکہ مقدسyyہ یL کی کتب عتیق وجدید اس زمانہ میں حال کی طرح یہود ونصار عہدآان کتب مقدسyyہ کے بyyڑے تھیں۔ جیسا کہ ہم پہلے باب میں دیکھ چکے ہیں قyyر بyyڑے حصyyوں یعyyنی تyyورات وزبyyور اور صyyحف انبیyyاء واناجیyyل کےنyyام لیتyyا ہے اور فی الحقیقت ان سے بہت سی عبارات نقل کرتاہے موجyyودہ بائبyyل میں موجyyود ہیں۔آان بائبل کو بڑے بyڑے عالیشyان القyاب کلامہ اللyه کتyاب اللyه ، فرقyان اور ذکyر قر آان عyyالم سyyے ملقب کرتyyا ہے ۔ جولyyوگ بائبyyل کی تعظیم نہیں کyyرتے ان کyyو قyyرآایت آاخرت میں نہایت ہولنyyاک عyyذاب کی دھمکی دیتyyا ہے )دیکھyو سyورہ مyومن

آان اپyyنے نyyزول کyyا خyyاص مقصyyد صyyاف طyyور سyyے بائبyyل کی تصyyدیق۷۲ ویں( قرآایت ( اورمسyyلمانوں کyyو Lرyyران دوسyyآال عم وحفاظت بیyyان کرتyyا ہے )دیکھyyو سyyورہ آان پyر ایمyان لاتے ہیں ویسyا ہی راسyخ ایمyان بائبyyل پyر بھی حکم ہے کہ جیسyا قyyر

آال عمران ۱۳۰لائیں) دیکھو سورہ بقرہ آایت اور سورہ آایت(۔۷۸ویں ویں عyyتیق )جدیyد جyو اس پس چyونکہ یہ بyات ثyابت ہyyوچکی ہے کہ عہyدیL میں رائج ہیں وہی ہیں جyyو حضyyرت محمyyد کے ایyyام میں ان وقت یہyyود ونصyyار

Page 68: Mizan-ul-Haqq — Part 1 - Muhammad, Islam & …muhammadanism.org/Urdu/book/pfander/documents/mizan-ul... · Web view... سے اپنی صداقت کو قائم کریں اورجو

آان شyہادت دیتyا ہے لہyyذا تمyام سyyچے کے پاس موجود تھے اورجن کے حق میں قر L رحیم کے حضور میں نہایت سرگرمی مسلمانوں پر فرض وواجب ہے کہ خدا اوراخلاص کے ساتھ دعا کرتے ہوئے ان کyو پyڑھیں تyاکہ وہ بyذات پyاک کتyyاب

المنyyیر ان کے لyyئے نyyور1الله کےسمجھنے میں ان کی مyyدد کyyرے اوروہ کتyyاب لاولی لالباب یعنی اصyyحاب فہم کے Lوذکر Lء ورحمت ایزدL ٹھہرے جو ھد

آایت پچاسویں(۔ لئے ہدایت اور نصیحت ہے )سورہ مومن

چوتھا باب

آایت۔۲۳سورہ فاطر 1 ویں

مقدسہ میں تتب عتیق وجدید کی ک اس امر کا بیان کہ عہد حضرت محمد کے ایام سے پیشتر یا انکے بعد کسی طرح کی

تحریف وتخریب نہیں ہوئیآان بائبyyل کyyو کلام اللyyه کہتyyاہے )سyyورہ بقyyرہ ہم دیکھ چکے ہیں کہ قyyر

آایت ( اور کyyyئی بyyyار بیyyyان کرتyyyا ہے کہ کلام اللyyyه میں تغyyyیر وتبyyyدل نہیں۷۰ ویں ہوسکتا۔ اگر یہ دونوں باتی صحیح ودرست ہیں جن کو بھی اہل اسyyلام کی طyyرح درسyyت وصyyحیح مyyانتے ہیں ( تyyو صyyاف نyyتیجہ نکلتyyا ہے کہ بائبyyل میں حضyyرت

محمد کے ایام سے پیشتر یا ان کے بعد کسی طرح کا تغیر وتبدل نہیں ہوا۔آان دراصل اس مضyyمون لیکن اس سےہم کو دیکھنا ہے ضرورL ہے کہ قر پyyyر بالکyyyل متفyyyق الyyyراL نہیں ہیں لیکن پھyyyر بھی ہم دیکھینگے کہ وہ جہلا کے

خیال کی ہرگز ہرگز تائید نہیں کرتے۔

تلسyyورہ کہyyف کے چyyوتھے رکyyوع میں مرقyyوم ہے لت نµ نما نوا ح ن­ ت¬او لي نل ®ا ب من نتا ن­ ¶ °ب نل نلا نر °د نب ه تم ت نما ل ن یعyyنی اور پyyڑھ جyyو وحی ہyyوئی تجھ کyyو ل

تیرے رب کی کتاب سے ۔ کوئی بدلنے والا نہیں اس کی باتیں ۔ اس میں شyyکLرyyآاخ آان ہی کی طyyyرف اشyyyارہ کyyرتی ہے ۔ لیکن آایت پہلے خyyود قyyyر نہیں کہ یہ جملہ میں عام طور سے کلام الله کی طرف اشyyارہ ہے چyyونکہ بائبyyل مسyyلمہ طyyور سے کلام الله ہے اور خاص عام میں شامل ہوتا ہے لہذا بائبل میں تغyyیر وتبyyدل نyyا ممکن ہے۔ بیضyyاوL لکھتyyاہے " کyyوئی انسyyان ایسyyا نہیں جyyو کلام اللyyه کyyو بyyدل

Page 69: Mizan-ul-Haqq — Part 1 - Muhammad, Islam & …muhammadanism.org/Urdu/book/pfander/documents/mizan-ul... · Web view... سے اپنی صداقت کو قائم کریں اورجو

سکے ۔ خدا خود چاہے تو بدل سکتا ہے " پھر سورہ یونس کے ساتویں رکyyوع کیآایت میں مندرج ہے لا تبدیل لکلمت الله یعنی الله کی بyyاتیں بyyدلتی نہیں چوتھی ہیں۔ اس پyyر بیضyyاوL کہتyyا ہے " اللyyه کی بyyاتیں غyyیر متغyyیر اوراس کے وعyyدے

نالاتبyyyدیل ہیں" پھرسyyyورة الانعyyyام کے چyyyوتھے رکyyyوع میں لکھyyyا ہے کہ نل نول °د نب تم ت نما ل ن ه ل °ل یعyyyنی اللyyyه کی بyyyاتوں کے لyyyئے کyyyوئی بyyyدلنے والا نہیں ۔ پھyyyرال

ن°اچودھویں رکوع میں مسطور ہے ل ل °د نب ه تم ت نما ل ن یعنی اس کی باتوں کو کyyوئی ل

آایت کی تفسyyیر میں بیضyyاوL لکھتyyاہے کہ تyyورات Lرyyآاخ بyyدلنے والا نہیں۔ اس محرف ہے لیکن اب عنقریب ہی ہم دیکھینگے کہ اس کا کیا مطلب ہے۔

دزمانہ حال میں بڑے مسئلہ تحریف کی خوب تحقیق کرنے کے بعد بع ہنyد اس امyر کے معyyترف ہوگyئے ہیں کہ عہyد Lاyلامی علمyبڑے نامی گرامی اس جدیyد کی کتyابیں مبyyدلہ ومغyیرہ نہیں ہیں اور جیسyاکہ جہلا عتیق اور عہyyد کا خیال ہے وہ محرفہ بھی نہیں۔ امyام فخyر الyدین الyرازL بھی اس راL کی تائیyد

آال عمyyران کی آایت کی تفسyyیر میں اس۷۷کرتا ہے۔ چنyyانچہ سyyورہ سyyوال کے ویں آادم میں ایسyی بyyڑL تھی تyyو اس میں جyyواب میں کہ جب تyورات کی شyyہرت بyyنی تحریف کیسے ممکن ہوئی ؟ امام صاحب نے ایک ایسا بیان پیش کیا جyyو نہyyایت غyyور طلب ہے۔ چنyyانچہ پہلے تyyو وہ کہتyyا ہے " شyyاید یہ کyyام ایyyک ایسyyی قلیyyل جماعت سے شروع ہوا جس کے لئے تحریyyف کyرنے پyر متفyyق ہونyyا ممکن تھyyا۔پھyyر انہوں نے اپنا محرفہ نسخہ عام لوگوں کو دکھایا اور اس قیyyاس پyyر تحریyyف ممکن

ہوسyyکتی ہے"۔ لیکن یہ محض ایyyک قیyyاس ہی ہے ۔ مفسyyر کی اپyyنی اصyyلی رائے نہیں ہے کیyyونکہ اس قیyyاس کے بعyyد وہ اپyyنی رائے یyyوں درج کرتyyاہے"۔ اورمyyیرےآایت کے مطلب کی تفہیم کyyا زیyyادہ ٹھیyyک طyyریقہ یہ ہے کہ جن خیyyال میں اس آایات میں حضرت محمد کی نبوت کا ثبوت تھyyا وہ ہمیشyyہ غyyور وفکyر کے لائyق تھیں اور لوگ ان کے بارے میں طرح طرح کے سوالات واعتراضyyات کیyyا کyyرتےآایyyات کے منyyدرجہ ثبyyو ت ودلائyyل سyyامعین کے لyyئے مشyyکوک تھے۔ اس لyyئے ان آایyات کyا مطلب وہی ہے جyو ہم ہوتے جاتے تھے اور یہودL کہا کyرتے تھے کہ ان نے بیان کیyyا ہے نہ کہ وہ جyyو تم نے بیyان کیyyا ہے ۔ پس تحریyف کyرنے اور زبyانوں

( جلyyد سyyوم۷۲۱ او ۷۲۰کے مروڑنے کا مفہوم یہی ہے )الرازL جلد دوم صفحہ آایت کی تفسyyیر میں بھی وہ۳۳۸ و۳۳۷کے صفحہ پر سورہ نساء کی اڑتالیسویں

یہی دو خیال ظyyاہر کرتyyا ہے لیکن وہ ایyyک تیسyyرL رائے بھی پیش کرتyyا ہے اوروہ یہآاکyyر ایyyک معyyاملہ آانحضرت کے پyyاس ہے کہ بعض کی روایت کے مطابق " وہ آانحضرت ان سے ایسا بیyyان کyyرتے تھے کہ وہ کے بارے میں پوچھا کرتے تھے اورآانحضyyرت آانحضyyرت کے پyyاس چلے جyyاتے تھے تyyو سمجھ سyyکیں لیکن جب وہ کے الفyyاظ کyyو بyyدل ڈالyyتےتھے" اس رائے کے مطyyابق صyyاف ثyyابت ہوتyyا ہے کہ یہودL لوگ کتب مقدسہ کی تحریف نہیں کyرتے تھے بلکہ ان کے سyوالات کےآانحضyyرت کے حضyyور سyyے جوابات میں حضرت محمد جو کچھ کہyyتے تھے وہ Lرازyyدین الyyر الyyام فخyyنکل کر اس کو بدل کر بیان کرتے تھے۔ بہر حال اگر ہم ام کی اپنی رائے کو قبول کریں تyو اس سyyے بھی یہی ثyyابت ہوتyا ہےکہ یہyyودL لyyوگ

Page 70: Mizan-ul-Haqq — Part 1 - Muhammad, Islam & …muhammadanism.org/Urdu/book/pfander/documents/mizan-ul... · Web view... سے اپنی صداقت کو قائم کریں اورجو

کتب مقدسyyہ کyyو محyyرف نہیں بنyyاتے تھے بلکہ کتب مقدسyyہ کی خyyود کyyردہآاتا تھا۔ تفاسیر کو اور یہ بھی فقط زبانی ہوتا تھا۔ تحریر میں نہیں

آایت کی تفسyیر میں امyام رازL ۱۶سورہ مائدہ کی ایyک حکyایت1ویں آاواز سyyے2بیان کرتا ہے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہودL لyyوگ تyyورات کyyو بلنyyد

پڑھتے وقت اپنی زبyyانوں کyyو مyyروڑتے تھے اور سنگسyyار کyyرنے کی جگہ کyyوڑے مانyyا پڑھتے تھے۔ یہ زبانی ہوتyا تھyyا۔ کتب مقدسyہ کی اصyلی عبyyارت میں تبyyدیلی واقyyع

آایت کی تفسیر میں بیضyyاوL بھی یہی۴۵نہیں ہوتی تھی۔ پھر اسی سورة کی ویں

تفونحکyyایت بیyyان کرتyyا ہے ۔ °ر نح نم ن تي ل ن لل د من ا لع ه نب ع ض نوا کyyا مطلب یyyوںنم

( یا تو وہ زبانی الفyyاظ کyyو چھوڑدیyyتے ہیں یyyا ان کی جگہ بyyدل۱بیان کرتا ہے کہ )(۲دیتے ہیں۔)

یا ان سے وہ بات مراد لیتے ہیں جو فی الحقیقت ان سyyےمراد نہیں ہے اور ان (۔ اب۲۵۸کا ایسyا اسyتعمال کyرتے ہیں جyو صyحیح نہیں ہے )جلyد اول صyفحہ

اگyyر ہم یہ دریyyافت کرنyyا چyyاہیں کہ ان منyyدرجہ بyyالا دونyyوں تفسyyیروں سyyے کونسyyیآایت کو اصلی عyyبرانی یyyا۲۴ویں اور ۲۲ٹھیک ہے تو ہم کو کتاب استشنا کے ویں

کسی نئے پyرانے تyرجمہ میں پڑھنyا چyاہیے ۔اس مقyام پyر ہم دیکھyتے ہیں کہ تyورات

آایت الرجم کے بارے میں عبد الله ابن عمر کی روایت سے وہ حدیث۵۹۰جلد سوم صفحہ 1 ۔ اس کے متعلق آایت آایت الرجم کے ماقبل ومابعد کی عبارت پڑھتے وقت اس بھی ملاحظہ ہو جس لکھا ہے کہ ایک یہودL نے

۳۱۰کو ہاتھ سے چھپالیا۔ مشکواة ۔ کتاب الحدود باب اول صفحہ ۲۴تا ۲۳: ۲۲ استشنا 2

آان واحyادیث آایة الرجمہ تاحال موجود ہے جیسyا کہ قyyر سyyے ثyyابت ہوتyا ہے کہ3میں حضرت محمد کے ایام میں موجود تھی۔ پس ہم صyyاف دیکھyyتے ہیں کہ یہودیyyوںآایت کو عبارت سyے خyارج کیyا اور نہ اس کے الفyاظ میں کسyی طyyرح نے نہ اس کی تحریyyف کی ہے یعyyنی الفyyاظ میں تقyyدیم وتyyاخیر بھی نہیں جyyو کہ تحریyyف کا ٹھیک مطلب ہے۔ فقط زبانی تحریف کا ذکر ۔ تورات کی مرقyyوم عبyyارت میں کسyyی طyyرح کی تبyyدیلی واقyyع نہیں ہyyوئی ۔جہyyاں تyyک ہم احyyادیث سyyے معلyyومآان میں موجyyود آایyyة الyyرجمہ خyyود قyyر کرسyyکتے ہیں نہyyایت تعجب کی بyyات ہے کہ

پyر مرقyyوم ہے۳۰۱تھی ۔ مشکواة المصابیح کتyyاب الحyyدود بyاب اول کے صyفحہ کہ حضرت عمر نے کہا " البتہ خدا نے محمد کyو سyyچائی کے سyyاتھ بھیجyyا ہے اوراس پyyر کتyyاب نyyازل فرمyائی اورجyyو کچھ خyyدا نے نyyازل فرمایyyا اس میں ایyyة الyyرجم تھی۔ رسول الله نے پتھyyر مyارے اوراس کے بعyد ہم نے پتھyر مyارے اورپتھyر مارنyا یعنی سنگسyار کرنyا کتyاب اللyه میں بyرائی کے حyق میں میں عین انصyاف ہے"۔آایت خyyارج کyyردL کہ مبyyادا کyyوئی یہ آان کو جمyyع کیyyا تyyو یہ جبزیز بن ثابت نے قر

زائyyد کردیyyا۔ اگyyرہم حضyyرت عمyyر خلیفہ کی4کہے کہ حضرت عمyyر نے کچھ بات کو سچ مانیں تو کلمات کو ان کی جگہ سے دور کرنا ایyyة الyyرجم کے بyyابآایyyyا نہ کہ تyyyورات میں اور یہ یہودیyyyوں سyyyے نہیں بلکہ آان میں وقyyyوع میں میں قyyyر

مسلمانوں سے ہوا۔

۳۰۱ مشکواة المصابیح صفحہ 3۳۰۱ حاشیہ مشکواة صفحہ 4

Page 71: Mizan-ul-Haqq — Part 1 - Muhammad, Islam & …muhammadanism.org/Urdu/book/pfander/documents/mizan-ul... · Web view... سے اپنی صداقت کو قائم کریں اورجو

عتیق آان میں بعض اوقات یہودیوں پر یہ الزام لگایا جاتا ہے کہ وہ عہد قر کی اس مضyyمون پyyر تعلیم کے متعلyyق سyyوالات کے جوابyyات میں جyyان بyyوجھ کyyر

ہیں او رکلام اللyyه کyyو اپyyنی پیٹھ2 اوراپyyنی زبyyانوں کyyو مyyروڑتے1حق بات کو چھپاتے پھینکتے ہیں ۔ یہودیوں پر تحریف کا الزام فقط چار مقامات پyyر منyyدرج3پیچھے

آایت آایت ۷۴ہے یعنی سورہ بقyyرہ آایت ۴۸ ، سyورہ نسyاء ۴۵ اور ۱۶ ، سyورہ مائyدہ میں۔ اس مقام پر یہ بات قابل ذکر ہے کہ اس الزام کا مطلب خواہ کچھ ہی ہو یہ فقط یہودیوں ہی پر لگایا گیا ہے ۔ مسیحی اس سyyے بالکyyل بyyرL ہیں اور یہ واحyyد حقیقت اس امر پر نہایت صفائی اور صyyراحت کے سyyاتھ دلالت کyyرتی ہے کہ جدید حضرت محمد سے پیشyyتر اوران کے ایyyام میں تحریyyف کے مشyyائبہ عہد اور محرف ہونے کے الزام سے بالکyل پyاک ہے۔ اب ہم اس پyyر غyyور کyرینگے کہآان یہودیوں پر جو تحریف کا الزام لگاتا ہے اس کا مطلب کیyyا ہے ہم یہ تyyو دیکھ قر

آایت سyورہ بقyyرہ Lناyباستش Lرازyدین الyر الyام فخyاورام L۷۴چکے ہیں کہ بیضاو آایت کی یے آایات کی تفسیر میں کیyyا کہyتے ہیں۔ اس مستشyن مندرجہ بالا چاروں

Lآایت میں4تفسیر میں متفق الرا ہوکر کہتے ہیں کہ جس تحریف کی طyyرف اس اشyyارہ کیyyا گیyyا ہے وہ یہ ہے کہ یہyyودL تyyورات کyyا غلyyط مطلب بیyyان کyyرتے تھے اورجان بوجھ کyر اس کی منyدرجہ تعلیمyات کوچھپyاتے تھے )دیکھyyو سyyورہ انعyام

آایت 1 ۴۱ سورہ بقرہ آایت 2 آال عمران ۷۷ سورہ آایت 3 ۱۰۰سورہ بقرہ ۶۸اور ۶۷ تک ۔ بیضاوL جلد اول صفحہ ۵۷۶ سے ۵۷۳ الرازL جلد اول صفحہ 4

ویں جہاں یہ بیان کیا گیا ہے کہ ان کے پاس لکھی ہyyوئی تyyورات موجyyود۹۲آایت تھی لیکن وہ فقyyط ایyyک حصyyہ دکھyyاتے تھے اور اس کyyا ایyyک حصyyہ یyyا زیyyادہ تyyرتبرا تھyyا لیکن یہ امyر دیگyر ہے اور تyورات کی اصyل چھپyاتے تھے ( ایسyا کرنyا بہت ترم کyyا yyف کے جyوں نے تحریyyوچھیں کہ یہودیyرہم یہ پyyعبارت کو بدلنا امر دیگر ۔اگ ارتکyyاب کب کیyyا؟ تyyو بیضyyاوL کہتyyا ہے کہ حضyyرت محمyyد کے ہمعصyyروں کے باپ دادا کے زمانہ میں ۔ لیکن الرازL کہتا ہے کہ جن پر تحریyyف کyyا الyyزام لگایyا گیyyا ہے یہ وہی تھے جyyو حضyyرت محمyyد کے زمyyانہ میں موجyyود تھے ۔ یہ دونyyوں مفسyyyر ان لوگyyyوں کی رائے کyyyو بھی لکھyyyتے ہیں جن کyyyا خyyyام خیyyyال یہ ہےکہتتب مقدسہ کو بدل ڈالا۔ لیکن ان دونوں میں سyyے یہودیوں نے جان بوجھ کر ک

Lرازyyا۔الyyاب5کوئی بھی اس خیال کو درست نہیں مانتyyا ہے کہ الکتyyوا ل کرتyyس میں یہ کیyyونکر ممکن ہے ؟ اس کے حyyروف کyyا ٹھیyyک شyyمار اورا سyyکے الفyyاظ کی تعداد معین تھی اور متواتر روایyات کے سلسyلہ سyے ان لوگyوں تyک پہنچی تھی اور مشyرق ومغyyرب میں مشyہور ومعyyروف تھے ۔ وہ یہ بھی کہتyyاہےکہ شyyائد کوئی یہ کہے کہ وہ لوگ بہت تھوڑے تھے اورجن کو کتاب کyyا علم تھyyا وہ اورآانyا ممکن تھyyا۔لیکن وہ بھی تھوڑے تھے اور اس لئے اس تحریف کyyا وقyوع میں اس خیال کو رد کرکے لکھتyyا ہے کہ " تحریyyف سyyےمراد یہ ہے بے بنیyyاد شyyکوک وغلyyط معyyانی کyyو داخyyل کرنyyا اور الفyyاظ کyyو ان کے اصyyلی معyyانی سyyے زبyyانیآایyyات کے حyyال میں ملحyyد ان چالاکی کے وسyyیلہ سyyے پھیرنyyا جیسyyا کہ زمyyانہ

۳۳۸ و ۳۳۷جلد سوم صفحہ 5

Page 72: Mizan-ul-Haqq — Part 1 - Muhammad, Islam & …muhammadanism.org/Urdu/book/pfander/documents/mizan-ul... · Web view... سے اپنی صداقت کو قائم کریں اورجو

Lرازyyدین الyyر الyyرتی ہیں۔ " فخyyالفت کyyو ان کے دین کی مخyyرتے ہیں جyyاتھ کyyس اسی رائے کو منظyyور کرتyyاہے اوراسyyی کی تائیyyد کرتyyا ہے۔ پس وہ اس طyyرح سyyے عتیق کو محرف بنانے کے الزام کے شک وشyyبہ سyyے بالکyyل یہودیوں کو عہدآان کہتyyا ہےکہ تyورات محyyرف ہے تyو اس کyاہر گyز برL کردیتا ہے۔ لہyذا جب قyyر

ہرگز وہ مطلب نہیں جو زمانہ حال کے جہلا نے سمجھ رکھا ہے۔ عyyتیق وجدیyyد کی اصyyل پس اگyyر کyyوئی مسyyلمان یہ کہے کہ عہyyد عبارات بدل گئی ہیں اورجس صyورت میں وہ حضyرت محمyد کے ایyام میں تھےآان کی تکyyذیب کرتyyا ہے اوراس کتyyاب کی صyyداقت اب موجود نہیں ہیں تو وہ قر اللyyه اور تyyورات وانجیyyل کا منکر ہوتا ہے جس کو تمام سچے مسلمان منجyyانب

وانجیyyل کی1کی مصدق آان تورات مانتے ہیں ۔ یوں کہنا تو نا ممکن ہے کہ قر صداقت اوران الہامی ہونے کی بھی تعلیم دیتا ہے اورساتھ ہی یہ بھی کہتyyا ہےکہ وہ ایسی محرف ہوگyyئی ہیں کہ اعتمyyاد کے قابyyل نہیں رہیں کیyyونکہ ایسyyا کہنyyاآاپ ہی تکذیب کرتا ہے۔ کوئی مومن جو آان پر الزام لگانا ہے کہ وہ اپنی گویا قرآان L برحق پر ایمان رکھتyyا ہے۔ یہ نہیں مyان سyکتا کہ اللyه جyل شyانہ نے قyyر خدا کو ایک ایسی محرف کتاب کی تصدیق کرنے کے لyyئے نyyازل فرمایyyا جyyو محyyرف ہونے کے سبب سے غلط تعلیم دیyyتی تھی۔جن مفسyyرین کyا ہم نے اوپyyر ذکyyر کیyyا ہے وہ ہمارے اس دعوے کی تائید کرتے ہیں کہ بائبل حضرت محمyyد کے ایyyام

میں یا ان سے پیشتر محرف نہیں ہوئی ۔

آایت 1 ۵۲ سورہ مائدہ

آانحضyyyرت کے بعyyyد بائبyyyل میں اب فقyyyط یہ دریyyyافت کرنyyyا بyyyاقی ہے کہ تحریف ہyyوئی ہے یyyا نہیں ؟ اس کyyا جyyواب کچھ مشyyکل نہیں ہے ۔ جن مسyyودوں کا ہم ذکر کرچکے ہیں جyyو حضyyرت محمyyد کی ولادت سyyے بہت عرصyyہ پیشyyتر کے ہیں انہیں سے نقل کرکے موجyyودہ بائبyyل چھyyاپی گyئی ہے لہyyذا یہ فyyرض کرنyایL نے بھی بالکل ناممکن ہے کہ حضرت محمد کی وفات کے بعyyد یہودیyyا نصyyار

بائبل کی تحریف وتخریب کی۔ لیکن اس کے خلاف جو کچھ کہا جاتyyا ہے وہ بھی سyyننا چyyاہیے۔ اہyyل اسلام میں سے تمام جہلا اور بعض علمyyا بھی جنہyyوں نے اس مسyyئلہ تحریyyف پyyر کافی غور وفکر سے کام نہیں لیا تاحال اس وہم میں گرفتار ہیں کہ موجyyودہ بائبyyل محرف ہے۔ اگر ان سyyے یہ سyyوال کیyyا جyyائے کہ یہ تحریyyف کب ہyyوئی تyyو ان کے جوابات مختلف ہیں۔ بعض کہتے ہیں کہ " حضرت محمد کے ایام سے پیشyyتر"۔آانحضyyرت کے بعyyد" اور بعض کہyyتے ہیں کہ "پیشyyتر اور بعyyد" بعض کہyyتے ہیں " اس کے ثبوت میں ان کے پاس وہی احمقانہ اوربے بنیاد الزامات ہیں جو سیلسyyس جیسyyے کyyافروں اور مyyانی کے پyyیروؤں جیسyyے ملحyyدوں نے بائبyyل پyyر لگyyائے ہیں۔ان الزامات واعتراضات کی پورے طور سے تردید ہوچکی ہے اور مغربی علما پر ان کیآائنyyدہ ان سyyے اسyyلام کچھ تyyاثیر نہیں ہyyوتی اورنyyا ممکن ہے کہ حقیقی علمyyاے فyyریب کھyyائیں۔ بعض اوقyyات یہ کہyyا جاتyyا ہے کہ پہلی چنyyد صyyدیوں کے بعض عتیق میں تحریف کرنے کا الزام لگایا۔بعض جاہل مسیحیوں نے یہودیوں پر عہد مسیحیوں نے کہا تھا کہ یہودیوں نے پیدائش کے پyانچویں اورگیyyارھویں بyyاب کی

Page 73: Mizan-ul-Haqq — Part 1 - Muhammad, Islam & …muhammadanism.org/Urdu/book/pfander/documents/mizan-ul... · Web view... سے اپنی صداقت کو قائم کریں اورجو

ر برزگyyان کی تعyyداد کyyو بyyدل ڈالا کیyyونکہ عyyبرانی اصyyل اوریونyyانی منyyدرجہ اعمyyاآاگسyyتین کyyا بھی ترجمہ میں یہ عمریں مختلف تھیں۔ لیکن یہ سچ نہیں ہے کہ ءا چyyودہ سوسyyال کی تحقیقyyات کے بعyyد کyyوئی صyyاحب یہی خیال تھا۔ اب قریب مقدسyyyہ کی عبyyyارات علم اس بyyyات کyyyو نہیں مانتyyyا کہ یہودیyyyوں نے اپyyyنی کتب

مندرجہ بالا یا دیگر عبارات کو بدل ڈالا۔ قyyرات اسلام کہتے ہیں کہ بائبل میں بہت سyyا اختلاف بعض مصنفین موجyود ہے اوریہ بyات تحریyف کyا ثبyوت ہے۔ لیکن یہ دلیyل بے بنیyادہے ۔ ہمyارے پyyاس بائبyyل کے بہت سyyے مسyyودے عyyبرانی، یونyyانی اوربہت سyyنی اور زبyyانوں میںآاتا ف قرات نظر موجود ہیں اور جب ہم ان کا باہم مقابلہ کرتے ہیں تو ضرور اختلا قرات موجود ہے۔ قدیم میں بھی اختلاف تتب ہے۔ ایسی حالت میں دیگر تمام ک ہمارے پاس بائبل کے بہت سے مسyودے عyبرانی، یونyانی اور بہت سyی اور زبyانوں قyyرات میں موجود ہیں اورجب ہم ان کا باہم مقابلہ کyyرتے ہیں تyyو ضyyرور اختلاف قyyرات تتب قyyدیم میں بھی اختلاف آاتyyا ہے۔ ایسyyی حyyالت میں دیگyyر تمyyام ک نظyyر قyyyرات کس قسyyyم کyyyا ہے ۔ موجyyyودہے۔ لیکن اب ہم ذرا دیکھیں کہ یہ اختلاف بہت سyyی حyالتوں میں تyyو فقyyط ہجyyا میں اختلاف ہے جیسyyا کہ عyyربی زبyان میںLمیں صلاة ۔ ایک میں جبواة اور دوسر Lکسی کتاب میں صلواة اورکسی دوسر Lرyyة اور دوسyyک میں قیامyyورات ایyyمیں ت Lرyyوریت اور دوسyyک میں تyyاة ۔ ایyyمیں حی میں قیمyyyة ۔ پھyyyر بعض حyyyالتوں میں صyyyیغہ افعyyyال کی صyyyورتیں مختلyyyف ہیں قyyرات پایyا جاتyyا آان میں اختلاف آان کی تفاسyyیر سyyے قyyر جیسyے کہ مفسyyرین قyyر

ءا آایت کے پہلے1ہے ۔ مثل Lرyyوع کی تیسyyیرھویں رکyyرہ کے تyyورہ بقyyس Lاوyyبیض حصہ میں ذیل کا اختلاف قرات پیش کرتا ہے ۔

عام قرات مانسخ من ایة اوننھا عامر کی مانسخ وغیرہقرات ابنلنساھاقرات ابن کثیر کی

ننسھا قرات اوروں کی تنسھا قرات اوروں کیننسھا قرات اوروں کی ننسکھا قرات اوروں کی

ماننسک من ایة اوننسھاقرات کی 2عبدالله آایت ف3 میں بھی بیضyyاوL ۲۸۵پھyyر سyyورہ بقyyرہ کyyا ذیyyل کyyا اختلا

قرات بیان کرتاہے۔وکتبہ ( عام قرات ۱)

وکتابہ حمزہ ولکسائی کی قرات لانفرق(عام قرات ۲)

لایفرقیعقوب کی قرات لایفرقوناوروں کی قرات

۔ ۷۸جلد اول صفحہ 1۱۰۵، ۱۰۴ بیضاوL کی ایک اور طبع جلد اول صفحہ 2۴۳ جلد اول صفحہ 3

Page 74: Mizan-ul-Haqq — Part 1 - Muhammad, Islam & …muhammadanism.org/Urdu/book/pfander/documents/mizan-ul... · Web view... سے اپنی صداقت کو قائم کریں اورجو

قyyرات آایyyات میں اختلاف علاوہ بyyرین سyyنی مفسyyرین اوربھی بہت سyyی آایت ءا سyyورہ انعyyام آایت ۹۱مانتے ہیں ۔ مثل آایت۳۵ ۔ سyyورہ مyyریم ۔ سyyورہ قصyyص

آایت ۴۸ آایت ۶ ۔ سyورہ احyزاب آایت ۱۸۔ سyورہ سyبا میں ۔ ان۲۲1 اور سyورہ ص آان کی اختلافات سےمعانی میں نہyyایت خفیyyف سyی تبyyدیلی ہyyوتی ہے لیکن قyyرآان تعلیم نہیں بدلتی۔ پر اگر ان اختلافات کی بنا پر کyوئی مسyیحی کہے کہ قyر اسyلام کیyا جyواب دینگے ؟ ان کyا یہ کہنyا درسyت ہوگyyا کہ Lمحرف ہے تو علما جو کوئی ایسا نتیجہ نکالتا ہے ۔ وہ محض لاعلمی اور ہٹ دھyyرمی کyyا اظہyyار کرتا ہے۔ جو لوگ بائبل کے اختلاف قرات کے سبب سے اس پر اس قسم کا الزام لگاتے ہیں ان کyوبھی ایسyا ہی جyواب دیyا جاسyکتاہے۔لیکن تہyyذیب ہم کyو روکتی ہے اوراس لئے ہم اپنے مخالفین کے حق میں ایسyyے الفyyاظ اسyyتعمال نہیں قرات سے بائبل کا اختلاف قyyرات بہت زیyyادہ ہے اوراس آانی اختلاف کرتے ۔ قر

آان سے چوگنا ہے۔۱کے اسباب حسب ذیل ہیں :) ( بائبل کا حجم کم از کم قرآارامی اوریونyyانی زبyyانوں میں۳( بائبyyل بہت زیyyادہ قyyدیمی ہے )۲) (بائبyyل عyyبرانی،

آان کی طyyرح فقyyط ایyyک ہی زبyyان میں ۔) ( تمyyام مختلyyف۴لکھی گyyئی نہ کہ قyyر قyرات شyمار کیyا گیyا ہے۔ اگyرچہ بعض حyالتوں قyدیم ترجمyوں میں اختلاف اصyyل عبyyارت میں اختلاف کے مyyترجمین کی غلطی ثyyابت ہyyوتی Lاyyمیں بح

قyyرات کے جمyyع کyyرنے میں۵ہے۔ ) آان کے مقyyابلہ میں بائبyyل کے اختلافyyات ( قyyر ( بائبل کی اصل عبyyار ت کی۶بہت زیادہ احتیاط واہتمام سے کام لیا گیاہے۔ )

آاگے چل کر ملینگے۔ 1 قرات اس کتاب کے مطالعہ میں مگر دیگر اختلافات

آان کی طyyر ح حضyyرت عثمyyان نے تصyyحیح وتyyرمیم نہیں کی اور نہ ہمyyارے قyyرآان کے قدیم ترین نسyخہ کyو بھی جسyے درمیان کوئی مروان ہی ہواہے جس نے قر

قرات پر نظyyر2عثمان نے باقی رہنے دیا تھا جلادیا۔ بائبل کے تمام اختلافات کyyرنے سyyے ہyyر گyyز ہyyر گyyز مسyyیحی دین کی کسyyی تعلیم میں کسyyی طyyرح کی

آاتی۔ تبدیلی نظرنہیں آایت کو سyyمجھنے سyyے قاصyyر بعض اوقات مفسرین بائبل کسی لفظ یا رہے ہیں اور اس بنyyا پyyر انہyyوں نے خیyyال کیyyا ہے کہ لکھyyنے والے نے نقyyل کyyرنے میں کyyوئی غلطی کی ہے اور غلyyط نوشyyتے کی معyyنی میں اسyyے مصyyحف یعyyنی نادرسyyyت کہyyyا۔ لیکن شyyyیخ رحمت اللyyyه جیسyyyے اسyyyلامی منyyyاظرین نے لفyyyظ مصحف کا غلyط تyرجمہ محyرف کرلیyا اور کہyاکہ مسyیحی مفسyرین بائبyل کyو محرف مyانتے ہیں۔ ایسyyی غلطی کی تصyyحیح کی طyyرف تyوجہ دلانyyا ہی کyyافیآایت Lرyyاور تیس Lرyyاب کی دوسyyرے بyyاب کے تیسyyل کی کتyyءا دانی ای ہے۔ مثل میں ارامی اصyyل میں لفyyظ )تقتyyالی( پایyyا جاتyyا ہے ۔ یہ لفyyظ کسyyی اورکتyyاب میں موجyyود نہ تھyyا اور اس کے ٹھیyyک معyyنی اور مخyyرج کyyاکچھ پتہ نہ تھyyا لہyyذا بہت سے مفسyyرین نے کہہ دیyyا کہ یہ لفyyظ مصyyحف یعyyنی لکھyyنے والے کی غلطی کyyا مصر میں ارمنی زبان کا ایyyک نتیجہ ہے لیکن چند ہی سا ل گذرے ہیں کہ ملک

آان کی تصحیح وترمیم کا بیان مشکواة المصابیح کے صفحہ 2 پر۱۸۶ و ۱۸۵ حضرت عثمان کے ہاتھوں قر ملاحظہ کیجئے۔ اس مقام پر لکھاہے کہ تصحیح وترمیم کے بعد اس نے حکم دیا کہ حفصہ کے نسخہ کےآان کے تمام پرانے نسخے جلادئے جائیں لیکن جب مروان مدینہ کا حاکم ہوا تو اس نے وہ باقی ماندہ سوا قر

نسخہ بھی جلادیا۔

Page 75: Mizan-ul-Haqq — Part 1 - Muhammad, Islam & …muhammadanism.org/Urdu/book/pfander/documents/mizan-ul... · Web view... سے اپنی صداقت کو قائم کریں اورجو

آامد ہوا تھا جس میں یہ لفظ مندرج ہے اوراب ہم اس لفظ کے مخرج ومعنی کتبہ بر کyyو دریyyافت کyyرچکے ہیں۔ لہyyذا ہم دیکھyyتے ہیں کہ اصyyل عبyyارت کس طyyور سyyے

محفوظ رکھی گئی ہے یہاں تک کہ ایسے الفاظ بھی۔ اورنرالی باتیں پائی جاتیں جیسی کہ سورہ1اگر بائبل میں ایسی عجیب

طہ کے تیسyyرے رکyyوع میں مرقyyوم ہے ان ھyyذین تyyو بعض مفسyyر خیyyال کyyرتے کہ کاتب نے غلطی سے ان ھyyذین کی جگہ ان ھyyذان لکھ دیyyا ہے اور تصyyحیح کی

آایت کے متعلyyق ہم بیضyyاوL کے۲۸۵کوشش کyyرتے جیسyyا کہ سyyورہ بقyyر کی ویں ءا نفyyرق کی جگہ یفyyرق اور یفرقyون جyyو کہ بیان سےصاف دیکھ چکے ہیں کہ غالب

بعض نسخوں میں مندرج تھا اسی قسم کی کوشش کا نتیجہ تھا۔ قرات سyyے ہمyyارL کچھ بحث نہیں ہے لیکن ہم آان کے اختلاف اب قر ف قرات کی تفہیم کی غرض سyyے اس کyyا ذکyyر کyyرتے ہیں۔ فقط بائبل کے اختلا قyyرات تین حصyyوں میں منقسyyم ہوسyyکتے بائبل کے تمام قابل لحاظ اختلافyyات

( وہ جن کyyا۲( وہ جن کا سyyبب کyyاتبوں کی بے پyyروائی یyyا لاعلمی ہے۔ )۱ہیں۔ ) ( وہ جyyو۳سyyبب اس مسyyودہ کyyا کyyوئی عیب ہے جس سyyے نقyyل کی گyyئی ہے۔)

کسyyyی کyyyاتب نے پہلے کyyyاتب کی صyyyحیح تحریyyyر کyyyو غلطی کی گyyyئی غلyyyط مقدسہ کو دانستہ محرف بنyyانے سمجھ کر صحیح بنانے کی کوشش کی۔ کتب کی کوشyyش کyyا خیyyال بالکyyل مفقyyود ہے۔ بیشyyک ملحyyدوں نے بعض اوقyyات اپyyنیآایyات جدیyد کے اپyنے نسyخوں سyے ایسyی عجیب تعلیمات کی تائید میں عہyد

۱۶، ۱۵، ۱۴ دیکھو مناراالحق صفحہ 1

ءا انہyyوں نے یہ بیyyان yyاتی تھیں اور عمومyyائی جyyواورکہیں بھی نہیں پyyپیش کیں ج آایyyات جyyو ان کی اغلاط کی تردیyyد کyyرتی تھیں اصyyلی نہ کیyyاکہ چنyyد خyyاص تھیں لیکن پھyyر بھی یہ لyyوگ از خyyود فyyریب خyyوردو تھے اورانہyyوں نے بھی دیyyدہ مقدسہ کyو محyyرف بنyyانے کی کوشyش نہیں کی۔ لیکن ہyyر حyyالت دانستہ کتب میں مسyyیحیوں نے اپyyنے قyyدیم مسyyودوں کyyو دیکھ کyyر اپyyنی غلطیyyوں کyyو معلyyوم عyyتیق یyا کرلیyا ۔ اسyyی طyرح سyے اگyر بعض یہyyودL یyا مسyیحی مجyyذوب عہyyد جدیyyد کی ایسyyی عبyyارات کyyو جن میں حضyyرت محمyyد کyyا ذکyyر تھyyا بyyدلنے یyyا خyyارج کyyرنے کے وسyyیلہ سyyے محyyرف بنyyانے کی کوشyyش کyyرتے تyyو دنیyyا کے بyyاقی یہودL اور مسیحی ایسے لوگوں کے محرف نسخوں کو ہر گز ہرگyyز قبyyول نہ کyyرتے جیساکہ انہوں نے مارسن کی اس کوشش کو ردکیا جyyو اس نے انجیyyل لوقyyا کے پہلے دوبyyاب خyyارج کyyرنے میں کی تھی۔ اس حقیقت کyyا پایyyا جانyyا کہ حضyyرت محمد کی ولادت سے بہت عرصہ پیشتر بعض ملحدوں نے کوشش کی اور عہد جدید کو محرف بنانے میں ناکامیyyاب رہے اور اس امyyر کyyا بین ثبyyوت ہے کہ اس

کو محرف بنانا نا ممکن ہے۔یی کی وفات سے اگر کوئی ذL مقدرت بادشاہ یاحاکم حضرت موس تھوڑL دیyر بعyyد تyورات یyا تyورات کے جyداگانہ ابyواب کے سyب نسyخے جمyyعآایات کے حصyyول کے لyyئے لوگyyوں کی کرکے ایک نیا نسخہ شائع کرتا اور بعض قyyوت حافyyظ پyyر بھروسyyا رکھتyyا اور بعض ہyyڈL او رلکyڑL کے کتبyyوں سyyے نقyyل کرتyا اورپھر ان کتبوں اور تمyyام قyyدیم نسyyخوں کyو جyyو اسyے مyل سyyکتے جلادیتyyا اور اس

Page 76: Mizan-ul-Haqq — Part 1 - Muhammad, Islam & …muhammadanism.org/Urdu/book/pfander/documents/mizan-ul... · Web view... سے اپنی صداقت کو قائم کریں اورجو

طرح سے لوگوں کو مجبور کرتyا کہ فقyyط اسyی کے مyرتبہ نyyئے نسyخہ کyو اسyتعمال قرات بہت ہی کم ہوتا لیکن اس کی صحت ءا توریت میں اختلاف کریں تو غالب جدیyyد ودرستی بالکل قابyyل اعتمyyاد نہ ہyyوتی۔ اگyyرپہلی صyyدL کے خyyاتمہ پyyر عہyyد کی تمyyام کتب کےسyyاتھ ایسyyا ہی سyyلوک ہوتyyا تyyو کسyyی طyyرح سyyے یہ ثyyابت نہ ہوسکتی کہ نیyا نسyخہ امرنyا ط وتفریyط کے وسyیلہ سyے محyyرف نہیں بنایyا گیyا اورآایت کو بھی پورے طو کوئی صاحب علم محقق تمام کتاب میں سے کسی ایک ر سyyے قابyyل اعتمyyاد نہ سyyمجھ سyyکتا ۔ لیکن الحمyyد اللyyه والمثنہ کے بائبyyل کے ساتھ ایسا سلوک نہیں کیyyا گیyyا۔ ہم مسyیحیوں میں کبھی کyوئی عثمyان پیyyدا نہیں ہyوا۔ رومی شہنشyاہ گلyیریس اور ڈایوکلیyئین چyونکہ بے دین تھے اس لyئے انہyوں نے کوشyyyش کی کہ کتب مقدسyyyہ کے تمyyyام نسyyyخے جمyyyع کyyyرکے جلادیں لیکن مسیحیوں نے اپنی جانیں نثyyار کyyردیں اور اپyyنی کتyyابیں ان کے حyyوالہ نہ کیں۔ پھyyر بعد کے ظالموں نے بھی اسی طyyرح کی کوششyیں کیں اور اسyی طyyرح ناکامیyاب رہے۔بالفرض اگرہمارL تمyام کتyyابیں جلابھی دL جyاتیں تyو بھی بائبyyل نیسyت نہ

آایت میں یyyyوں مرقyyyوم ہے کہ۸ویں بyyyاب کی ۴۰ہyyyوتی کیyyyونکہ یسyyyعیاہ کے ویں "ہمارے خدا کا کلام ابد قyyائم ہے"۔ ہyyر زمyانہ میں بہت سyyے مسyyیحیوں نے عہyyدءا زبyوروں اوراناجیyل کyyو حفyyظ yو اور خصوصyوں کyعتیق وجدید کے اہم ترین حص کیyyا ہے لہyyذا جب تyyک تمyyام مسyyیحی نیسyyت نہ ہوجyyاتے کلام اللyyه نیسyyت نہیں فرانس کے ظلم وسyyتم کے ایyyام میں بہت ہوسکتا تھا۔ سولھویں صدL میں ملک سے مسیحی خادمان دین کو بائبل کی بعض پورL کتابوں کو حفyyظ کرنyyا پڑاتyyا کہ

اگر ان کی کتابیں ان سے چھین بھی لی جاتیں تyو اپyنے لyئے اور اپyنے لوگyوں کے حیyyات بہم پہنچاسyyکتے ۔ علاوہ بyyرین یہ بھی مخفی آاب نجات سyyے لئے چشمہیL نے ہر زمانہ میں اپyyنی کتب مقدسyyہ کی بyyڑL حفyyاظت کی نہیں کہ یہود ونصارLرyyنہ ہجyyا کہ سyyہے اور ان کو اپنی جان سے بھی زیادہ عزیز رکھا ہے۔ لہذا یہ کہن سے پیشyتر یyا بعyyد ازاں بyالا رادہ یyا بلا ارادہ یہ کتyyابیں محyyرف کyردL گyئی ہیں بالکل انہونی بات سے منہ نکالنا ہے۔ فقط جہلا اور متعصب لوگ ہی بائبل پر

اس قسم کا الزام لگاسکتے ہیں۔ نصب النہار سyyے روشyyن تربنyyانے کے لyyئے اب ہم اس آافتاب اس امر کو یL کyyو اپyنی کتب مقدسyyہ کyyو محyyرف بنyyانے بات پرغور کریں گے کہ یہود ونصyyار د نظر تھے؟ وہ خوب جانتے تھے کہ ایسا کرنے کی کوشش میں کونسے فوائد مآاپ پyر سyخت عyyذاب نyازل یی کی نظyyر میں گنہگyار بننyyا اور اپyنے کرنا خدا تعال

عyyتیق )استشyyنا جدیyyد )مکاشyyفات ۲: ۴کرنyyا ہے کیyyونکہ عہyyد :۲۲( اور عہyyد (میں یہ تعلیم موجود ہے۔علاوہ برین ایسے فعyyل سyے وہ اپyنے ہی دین کyو۱۹تا ۱۸

نجyyات سyyے بربyyاد کyyرتے اور اپyyنی اولاد اوراولاد کی اولاد کyyو ہمیشyyہ کے لyyئے راہیL حضyرت محمyد اوران کے مومyyنین سyے گمراہ کرتے ۔ اگر ایشیائی یہود ونصyارآارزومنyyد ہyyوتے توجیسyyا کہ مسyyلمان ان پyyر یہ الyyزام لگyyاتے ہیں کہ دینyyوL فوائyyد کے آایyyات کyyو جyyو حضyyرت محمyyد کے دعyyاوL کی تائیyyد میں تھیں انہyyوں نے ان آایyyات داخyyل کyyرنے کی کوشyyش کyyرتے۔ خyyارج کردیyyا بخلاف اس کے ایسyyی

Page 77: Mizan-ul-Haqq — Part 1 - Muhammad, Islam & …muhammadanism.org/Urdu/book/pfander/documents/mizan-ul... · Web view... سے اپنی صداقت کو قائم کریں اورجو

آاپ پyyر اوراپyyنی اولاد پyyر "جyyزیہ دیyyنے اور1حضرت محمد کو رد کرنے سyyے وہ اپyyنے ذلیل ہونے" کی مصyیبت لارہے تھے اور ذمی بنyنے کی بے عyزتی اٹھyارہے تھے ۔ءا ان کے لyyئے ہولنyyاک قتyyل کyyا خطyyرہ تھyyا yyء فوقت وہ یہ بھی جyyانتے تھے کہ وقتyyا اورناگفتہ بہ بے رحمی کا امکان تھا جیسyyی کہ ادانہ اوراس کے قyyرب وجyyوار میں

ء میں ہوئی ۔ صدہا سال سے یہ وحشت اثر نظارے سورہ تyyوبہ کے ان الفyyاظ۱۹۰۹ کا واجبی نتیجہ ہیں کیونکہ ظالم حکام اور جہلا کی جمyyاعتوں نے ان الفyyاظ کyyایL حضyyرت محمyyد کyyو نyyبی تسyyلیم مطلب ایسyyا ہی بیyyان کیyyا ہے۔اگyyر یہyyود ونصyyار کرلیتے تyyو نہ فقyyط وہ اس بے رحمی اور بدسyyلوکی سyyےبچ جyyاتے بلکہ علاوہ بyyرین ان تمام دینوL فوائyد وحقyyوق میں بھی شyyامل ہyyوتے جyو اہyyل اسyyلام ہی کyا حصyہآابyyyائی دین میں قyyyائم رہے اگyyyرچہ ان کyyyو ہیں۔ لیکن بخلاف اس کے وہ اپyyyنے جمعہ میں تمyyام معلوم تھاکہ ترکی کی سyyلطنت کی تمyyام مسyyجدوں میں نمyyاز مسلمان ان سے نفرت کا اظہار کرکے یہ ہولناک بددعا کرتے تھے" اے خyyدا ان کی زوجyyyات کوبیyyyوہ اوربچyyyوں کyyyو یyyyتیم بنyyyادے اوران کے مyyyال واسyyyباب کyyyو مسلمانوں کے قبضہ میں کردے "۔ کیا یہ بyyات بالکyyل صyyاف وصyyریح نہیں ہے مقدسyyہ میں حضyyرت محمyyد کے حyyق میں یL کی کتب کہ اگyyر یہyyود ونصyyارآائیں تyyوان پیشین گوئیاں مندرج ہوتیں اوریہ حکم ہوتyyا کہ انتظyyار کyyریں اورجب وہ کو قبول کریں تو وہ لوگ خوشی سyےان کی پyیروL اختیyار کyyرتے اوراس طyyرح سyے دارین حاصyل کyyرتے ؟ لہyyذا ان کےسyyامنے ہyyر طyyرح سyے ایسyی تyyرغیب سعادت

آایت 1 ۲۹ سورہ توبہ

وتحyyریص کے سyyامان موجyyود تھے کہ وہ کتب مقدسyyہ سyyے کچھ خyyارج کyyرنے کی جگہ حضرت محمد کے حق میں کچھ داخل کرنے سے محyyرف بنyyاتے اور چونکہ ایسی کوئی عبارات داخyyل نہیں کی گyyئی اس لyyئے صyyاف ظyyاہر ہے کہآایyyات مقدسہ کو ہر گز ہyyر گyyز محyyرف نہیں بنایyyا۔ ایسyyی انہوں نے اپنی کتب کو خارج کرنا جyyوان کے لyyئے نہyyایت فائyyدہ منyyد ہyyوتیں اوراس طyyرح کی تحریyyفLی سے شقاوت وبدبختی کو مول لینا ایسی بyyات نہ تھی جس کے یہyyود یyyا نصyyار آارزومند ہوتے۔ اس امyر پyر غyور کyرکے کyوئی بھی خیyال میں نہیں لاسyکتا کہ یہyyودیL نے تحریف کا کام کیا کیونکہ ایسا کyyرنے کی کyyوئی وجہ نہ تھی اوراس ونصار

کے خلاف کرنے کی کئی وجودہ موجود تھیں ۔یL میں سyyے اگyyر ایyyک جمyyاعت اپyyنی کتب علاوہ بyyریں یہyyود ونصyyار مقدسہ کومحرف بنانے کے لئے سازش کرکے کوشش کرتی تyyو دوسyyرL جمyyاعت ضرور اس کو دریافت کرکے ایسyی جعyل سyازL کی کyارروائی کyو فyyاش کردیyتی۔Lی حضرت محمد کے ایام میں بھی جیسا کہ ان سے پہلے اورپیچھے یہود ونصyyار میں سخت باہمی دشمنی تھی لہyyذا یہ خیyyال کرنابالکyyل نyا ممکن ہے کہ عہyyدیL میں بyyاہمی اتفyyاق ہوگیyyا۔ اگyyر عyyتیق کyyو محyyرف بنyyانے کے لyyئے یہyyود ونصyyار مقدسہ کی تحریف پyyر اتفyyاق یL کاکوئی فرقہ کسی ملک میں کتب یہود ونصار کyyربھی لیتyyا تyyو دوسyyرے ممالyyک کے دیگرفyyرقے اس کے اس ہولنyyاک گنyyاہ کے خلاف ضرور شوربپا کرتے ۔ ہمyyارے پyyاس یہyyودL، مسyyلمان اور مسyyیحی مyyورخین تyyyواریخ موجyyyود ہیں اور ان میں سyyyے کسyyyی میں بھی کہیں یہ بیyyyان کی کتب

Page 78: Mizan-ul-Haqq — Part 1 - Muhammad, Islam & …muhammadanism.org/Urdu/book/pfander/documents/mizan-ul... · Web view... سے اپنی صداقت کو قائم کریں اورجو

نہیں ملتا کہ حضرت محمد کے ایام میں یا بعد ازاں تحریyyف کی ایسyyی کوشyyشکی گئی ۔

اگر کوئی فرقہ اس جرم کے ارتکاب کا خیال کبھی کرتyا بھی تyواس کyو عمل میں لانا بالکل نا ممکن ہوتا کیونکہ سyyنہ ہجyyرL سyyے پیشyyتر مسyyیحی دین ایسی وسعت کے ساتھ اشاعت پاچکا تھyyا کہ ایشyyیاL کوچyyک ۔ سyyیریا، یونyyان،آابادL مسیحی تھی اور علاوہ مصر، ا بی سینیا، شمالی افریقہ اور اٹلی کی زیادہ ترآامرمینیا وجارجیا، ہندوستان وفرانس، سپین وپرتگال اورانگلستان برین عرب وفارس، وجرمنی کے بہت سyyے باشyyندے مسyyیحی دین کyyو قبyyول کyyرچکے تھے۔ ان تمyyام ممالyyک میں مختلyyف زبyyانیں بyyولی جyyاتی تھیں اور حضyyرت محمyyد کے ایyyام سyyےءا پیشتر ان میں سے بہت سی زبyانوں میں بائبyyل کyyا تyyرجمہ کیyyا جاچکyا تھyyا۔ مثل لاطینی، ارمنی، سریانی ، قدیم مصرL ، ایتھیوپک، گاتھک، اورجارجین زبyyان میں جدیyyد یونyyانی اصyyل میں عyyتیق عyyبرانی اصyyل میں اور عہyyد ۔ علاوہ بyyریں عہyyد عتیق کا یونانی میں بھی ترجمہ کیاگیا تھا اوراس کے بہت سyyے موجود تھا۔عہد حصہ کا ترجمہ ارمنی زبان میں بھی ہوگیyyا تھyyا۔ اورجن ممالyyک کyyاہم نے اوپyyر ذکyyر کیyyا ہے ان سyyب میں یہyyودL موجyyود تھے۔ وہ بہت سyyے مختلyyف گروہyyوں میں منقسم تھے اور مسیحیوں کے بھی بہت سے فyyرقے تھے جن میں بyyاہمی مخyyالفتیL کا کوئی فyyرقہ بھی کتب مقدسyہ میں سyے کسyی کتyاب تھی۔ اگر یہود ونصارءا دریافت کرلیyyتے اور اس جyyرم کو محرف بنانے کی کوشش کرتا تو دیگر فرقے فور کو نہایت بے رحمی کے ساتھ فاش کyyرتے ۔ پس کyyوئی دیyyوانہ بھی اتنyyا دیyyوانہ

یL کyyو بائبyyل کی تحریyyف کے لyyئے متفyyق تصyyور نہیں کہ تمyyام یہyyودو نصyyارآاتی بھی توچونکہ حضرت محمد کی کرسکے ۔ لیکن اگر یہ تحریف وقوع میں ولادت سے پیشتر کےبہت سے مسودے موجود ہیں اس لyyئے یہ جyyرم مyyدت کyyا فاش ہوگیا ہوتyyا۔بہت سyے قyyدیم تyرجمے اوربائبyyل کی بہت سyے منقyyولہ عبyارات جو کہ حضرت محمد کے ایام سے پیشتر کی تصانیف میں پائی جyyاتی ہیں اسآانحضyرت الزام کyو غلyط اوربالکyل بے بنیyyاد ثyابت کyرنے کے لyئے کyافی ہیں کہ

کے ایام میں یا بعد ازاں بائبل میں تحریف ہوئی ۔یL نے اپyنی کتب اسyلام میں سyyے جyو یہ کہyتے ہیں کہ یہودونصyار اہل مقدسہ کو محرف بنایا ہے وہ اس جرم کے ارتکyyاب کyyا سyyبب یہ بیyyان کyyرتے ہیں کہ انہوں نے تحریف اس لyyئے کی کہ ان کتyyابوں میں جyو پیشyینگوئیاں حضyرت محمد کے حق میں منyyدرج تھیں ان کyyو خyyارج کyyردیں۔ ہم بیyyان کyyرچکے ہیں کہ د نظyر نہیں ہوسyکتا تھyا اوربجyائے yدہ مyوئی فائyرنے میں کyا کyو ایسyاب کyکت اہل ایسyyی عبyyارات اور پیشyyینگوئیاں کyyو خyyارج کyyرنے کے داخyyل کyyرنے کی تyyرغیب وتحyyریص کے سyyامان موجyyود تھے۔ لیکن مفسyyرین اسyyلام اوراس الyyزام کyyا جyyواب خyyود ہی دیyyدیتے ہیں جبکہ وہ یہ کہyyتے ہیں کہ حضyyرت محمyyد کے حyyق میں بہت سی پیشینگوئیاں بائبل میں موجود ہیں۔ اگر یہ سچ ہے تو اظہyyر من الشyyمسیL ان کyyو خyyارج کyyرنے کے جyyرم کے مجyyرم نہیں ہیں۔ اگyyر ہے کہ یہyyود ونصyyار ایسے جرم کے ارتکاب کی کوشش کی گئی تھی اور اگر بعض پیشینگوئیوں کو

Page 79: Mizan-ul-Haqq — Part 1 - Muhammad, Islam & …muhammadanism.org/Urdu/book/pfander/documents/mizan-ul... · Web view... سے اپنی صداقت کو قائم کریں اورجو

آان کے بیyyان کے مطyyابق1خارج کرنے میں کامیابی ہوئی تو کتب مقدسyyہ میں قyyر او رپیشyyینگوئیاں کیyyونکر بyyاقی رہ گyyئیں؟ اگyyر یہ عبyyارات فی الحقیقت حضyyرت محمد کے حق میں منyyدرج ہیں تyyو صyyاف ظyyاہرہے کہ اس طyyور اوراس کے غyyرض

آان کہتyا ءا قyyر اسyلام بیyان کyرتے ہیں۔ مثل کہ2سے بائبل محرف نہیں ہyوئی جyو اہyل سیدنا مسیح نے حضرت محمد کا ذکر کیyا ہے ۔مفسyرین کہyتے ہیں کہ اس سyے

آامyyد کے بyyارے میں کیyyا جyyو3مسیح کا وہ وعدہ مراد ہے جو اس نے پراقلیط کی آایت میں منyyدرج ہے۔ مسyyیحی لوگyyوں کے۷ویں باب کی ۱۶انجیل یوحنا کے ویں

نزدیک اس وعدہ کے موعود حضرت محمyyد نہیں ہیں لیکن یہ واحyyد حقیقت کہ جدید میں موجود ہے اس امر پر صyاف دلالت کyرتی ہے کہ آایت اب تک عہد یہ کسی نے اس کو خارج نہیں کیا۔ اگر مسیحیوں کو حضرت محمد کے حق میںآایت کو بائبل میں نہ مندرجہ عبارات کو خارج کرنا منظور ہوتا تو وہ ہر گز ہرگز اس آان حضyyرت محمyد کے دعyyوے آایت ہے جس کyyو قyyر رہنے دیتے کیونکہ یہی ایyک کی تائید میں صyفائی سyے پیش کرتyا ہے۔ علاوہ بyرین ان کے سyب علمyاء جyانتےیL کی تائیyyد میں یہی یL کیا تھا اور اپنےدعو تھے کہ مانی نے پراقلیط ہونے کا دعو زمین Lذہب روyا مyوا اوراس کyyابت ہyث Lترyyآایت پیش کی تھی۔ توبھی جب وہ مف آایت کyyو انجیyyل میں بدسyyتور سyyابق قyyائم سyyے نیسyyت ہوگیyyا تyyو مسyyیحیوں نے اس

رکھا۔

آایت 1 ۔ اس کتاب کے تیسرے حصہ کا دوسراباب بھی ملاحظہ کیجئے۔۱۵۸ سورة الاعراف آایت 2 ۶سورة الصف یہ لفظ یونانی الاصل بمعنی شفیع وتسلی دینے والا ہے۔ 3

عyyتیق میں بہت سyی پیشyینگوئیاں مسyیح کے یہودیyوں کے پyاس عہyyد حyyyق میں موجyyyود تھیں۔ مسyyyیحیوں نے کہyyyاکہ پیشyyyینگوئیاں بہت کچھ سyyyیدنا موعyyود ہyyونے کے ثبyyوت مسیح میں پورL ہوچکی ہیں اوراس امر کو اس کے مسیح میں پیش کیا۔ ان پیشینگوئیوں میں یہودیوں کے لئے نہایت سyyخت فتyyوے منyyدرج عyتیق سyے خyارج کyرنے کی کبھی تھے اور ہیں تyوبھی یہودیyوں نے ان کyو عہyد کوشش نہیں کی۔ اگر وہ مسیح سے متعلقہ پیشینگوئیاں کو نیست کرنا چyyاہتے ذیyyل کyyوبہت سyyی اور عبyyارات کےسyyاتھ مقدسyyہ سyyے عبyyارات تyyو اپyyنی کتب

۔ زبyyور۱۸تyyا ۱۵: ۱۸۔ استشyyنا ۱: ۴۹محyyو کyyرنے کی کوشyyش کyyرتے۔ پیyyدائش آاخyر۱۳: ۵۲۔ اور ۱۰تyا ۱: ۱۱ اور ۷: ۹اور ۱۴: ۷۔ یسعیاہ ۱۸تا ۱۴: ۲۲ سyے

: ذکریyyا۲: ۵ ۔میکyyاہ ۲۷تyyا ۲۴: ۹ اور ۱۴، ۱۳: ۷ ۔ دانی ایyyل ۵۳تyyک اور ۔ کیونکہ ان تمام عبارات میں اس کا ذکر نہایت صفائی سے پایا جاتا۱۰: ۲۱

بھی ملاحظہ کیجyئے ( پھyر اور عبyارات جyو یہyودL اگyران میں۲۷: ۲۴ہے )لوقا عتیق سے خارج کرنے کی کوشش کرتے وہ ہیں جو ان کے جرات ہوتی تو عہد عyyتیق کے عyyبرانی گذشyyتہ گنyyاہوں کyyا بیyyان کyyرتی ہیں۔ لیکن یہ بھی تاحyyال عہyyد اصyyyل اور ترجمyyyوں میں موجyyyود ہیں۔ خyyyدا نے ان کyyyو تyyyوریت کی شyyyریعت کی

( اوراس میں ہyyر طyyرح کی کمی وبیشyyی۷: ۱محافظت کا حکم دیا تھyyا )یشyyوع ( اسی واسyyطے انہyyو ں نے اب تyyک۳۲: ۱۲ اور ۲۰: ۴سے منع فرمایا تھا)استشنا

د عتیق کی نہایت ہوشیارL سے محافظت کی ہے تyyاکہ کہیں ایسyyا نہ تمام عہ ہو کہ کوئی لفظ یا حرف ضyائع ہوجyائے۔ انہyو ں نے ہyر ایyک کتyyاب کے الفyyاظ

Page 80: Mizan-ul-Haqq — Part 1 - Muhammad, Islam & …muhammadanism.org/Urdu/book/pfander/documents/mizan-ul... · Web view... سے اپنی صداقت کو قائم کریں اورجو

عتیق کی عyyبرانی اصyل کے اور حروف گن کر ان کا شمار لکھ رکھا ہے۔ عہدLودyyو یہyyل وہی ہیں جن کyyتعمال میں ہیں بالکyyیحیوں کے اسyyو مسyyخے جyyنس

استعمال کرتے ہیں۔ فی الحقیقت وہ ایک ہی مطبع کے مطبوعہ ہیں۔ تyyyاکہ ایسyyyا نہ ہyyyو کہ کسyyyی کے دل میں یہ شyyyک بyyyاقی رہے کہ شyyyاید عyyتیق کyو محyyرف بنایyyا ہyyو اگyرچہ بعyyد میں یہودیوں نے مسیح سے پیشyتر عہyyدآان بالکyل انہوں نے بالکل ایسا نہ کیا ہو۔ہم یہ کہنا مناسyyب سyyمجھتے ہیں کہ قyyر

تتب مقدسyyہ کی تصyyدیق کی جyyو ان کے پyyاس1سچ کہتyyا ہے کہ مسyyیح نے ان ک جدیyyyyد اس وقت تھیں اور وہ وہی ہیں جyyyyو اس وقت ان کے پyyyyاس ہیں۔ عہyyyyد کہیں بھی مسیح یا اس کے رسولوں نے یہودیوں پر اپنی کتب مقدسyyہ کyyو محyyرف بنyyانے کyyا الyyزام نہیں لگایyyا اگyyرچہ ان کے و اقعی گنyyاہوں کyyا اظہyyار کیyyا گیyyا ہے۔ عتیق کی صحت کااظہار کرتا ہے جدید ہر جگہ عہد بخلاف اس کے عہد اوراس کی تلاوت کی ترغیب دیتا ہے۔ چنانچہ یہ بات عبارات ذیyyل سyyے صyyاف

:۱۱۔ لوقyyا ۱۰تyyا ۶: ۷۔ مyyرقس ۳۲تyyا ۳۱: ۲۲۔ مyyتی ۱۸تا ۱۷: ۵ظاہر ہے : متی ۔۱۶: ۳تمیتھیس ۲ ۔ ۴۷ ، ۴۵، ۳۹: ۵۔ یوحنyyا ۲۷تyyا ۲۵: ۲۴۔ لوقyyا ۳۲تyyا ۲۹

پس اس سے صاف معلyyوم ہوتyyا ہے کہ مسyyیح اور اس کے رسyyولوں کے زمyyانہ میں عyyتیق الہyyامی اور غyyیر محyyرف کتب کyyا مجمyyوعہ تسyyلیم کیyyا گیاتھyyا۔ اگyyر عہyyدءا ان کو ایسی برائی کے سرزنش کyyرتے یہودL اس کی تحریف کرتے تو مسیح یقین

آایت 1 Lآال عمران پانچواں رکوع اور سورہ مائدہ ساتواں رکوع تیسر سورہ

اور محyyرف عبyyارات کyyو ظyyاہر کyyرکے اپyyنے حواریyyوں کی تعلیم کے لyyئے ان کیتصحیح بھی کرتے۔

ا س دلیل سے یہ بھی ظاہر ہوتyاہے کہ یروشyلیم کی بربyادL کے ایyام میں جyyو نبوکyyد نضyyر بادشyyاہ کےزمyyانہ میں ہyyوئی یyyا بابyل کی اسyیرL کےدنyyوں میں بھی

کتب مقدسہ میں تحریف نہیں ہوئی ورنہ مسیح ضرور اس کا ذکر کرتے ۔ بعض مسyyلمان مصyyنفین یہ کہyyنے کی جyyرات کyyرتے ہیں کہ تyyورات کےءا تحریyyف کی گyyئی ہے۔ ان مقامyyات میں سyyے ایyyک بعض مقامyyات میں قصyyد

آایت میں سامرL توریت میں کوہ گریyyزیم اور۴: ۲۷استشنا بیان کیا جاتا ہے۔ اس عyyبرانی میں کyyوہ عیبyyال مرقyyوم ہے۔ لیکن چyyونکہ نہ فقyyط عyyبرانی میں بلکہ تمyyام قدیم ترجموں )لاطینی ترجمہ عام سریانی پشyyطا ، ارمyyنی اور ایتھیوپyyک( میں عیبyyال لکھا ہے لہذا عیبال ہی درست ہے۔یہودیوں نے نہیں بلکہ سامریوں نے اصل عبارت کو بدلنا چاہا تھا لیکن وہ بھی کامیاب نہ ہوئے یا ممکن ہے کہ کسی کyyاتب نے پہلے کاتب کی تحریر کو غلط خیال کرکے تصحیح کی کوشش کی ہyyو اور یyyوںآایت میں مرقوم ہے کہ قو کو کوہ گریزیم پر اختلاف قرات پیدا ہوگیا کیونکہ بارھویں کھڑا کرکے برکت کےکلمات کہے جائیں اگر یہودیوں کو کچھ بyدلنا منظyور ہوتyاآایت کو بدلتے۔ اس سے صyyاف ظyyاہر ہے کہ تو وہ ضرور چوتھی کی جگہ بارھویں یہودیوں نے اس عبارت کو نہیں بyyدلا۔ شyyاید سyyامریوں نے بyyدلنے کی کوشyyش کی

لیکن وہ بھی اس میں کامیاب نہ ہوئے ۔

Page 81: Mizan-ul-Haqq — Part 1 - Muhammad, Islam & …muhammadanism.org/Urdu/book/pfander/documents/mizan-ul... · Web view... سے اپنی صداقت کو قائم کریں اورجو

دین کی پھرجیسyyا کہ پہلے بیyyان ہوچکyyا ہے وہ اعyyداد جن میں بزرگyyان عمریں پیدائش کے پانچویں اور گیارھویں باب میں منyyدرج ہیں تyyوریت کے عyyبرانیءا بالکyل yف ہیں۔لیکن یہ قریبyے مختلyرجمہ سyیپٹواجنٹ کے تyyس Lنسخہ میں سامر اتفyyاقی امyyر ہے کیyyونکہ تمyyام کتyyابوں کے ہندسyyوں میں تخلیyyط واشyyتباہ کyyا بہت امکان ہے اوراس قسم کے اختلافyyات سyyے اخلاق وتعلیمyات میں کچھ فyyرق نہیں

آاسکتا۔ بعض مصyyنفین اسyyلام نے یہ ثyyابت کyyرنے کی کوشyyش کی ہے کہ بائبyyل میں بہت سے متناقض بیانا ت مندرج ہیں اوراس کو تحریف کی دلیل گرادنا ہے عقل کے نزدیک یہ امر مسلمہ ہے کہ اگر وہ مصنف جدا لیکن تمام اصحاب جyyدا کسyyی ایyyک ہی واقعہ کyyا بیyyان لکھیں تyyو ضyyرور ان کے بیانyyات میں کچھ فرق پایا جائیگا ورنہ ان کی باہمی سازش ثyابت ہyوگی ۔ جyو کyوئی تمyام متعلقہ امور سے واقف نہ ہو اس کی نظر میں ایسےاختلافات تناقض پyyر دلالت کyyرینگے لیکن جyyو اصyyحاب علم کyyا فی تحقیyyق وتyyدقیق سyyے کyyام لینگے ان کyyو کyyوئیآائیگyyا۔ ایسyyے اختلافyyات کyyا وجyyود ہی صyyورL یyyا معنyyوL تنyyاقض نظyyر نہیں

( اور یہyyوداہ کی مyyوت۳ولوقyyا ۱جیساکہ سیدنا مسیح کےدونسب ناموں میں )مyyتی ( پایyyا جاتyyاہے اس۱۹، ۱۸: ۱۔ اور اعمyyال الرسyyل ۵: ۲۷کے دوبیانوں میں )مyyتی

مقدسyyہ کyyو محyyرف نہیں بنایyyا ورنہ یہ امر کا کافی ثبyyوت ہے کہ کسyyی نے کتباختلافات موجود نہ ہوتے۔

:۷ اور ۴، ۳: ۵۔ یوحنyyا ۲۰، ۹: ۱۶پھyyر بعض کہyyتے ہیں کہ مyyرقس آاخر تک اور ۵۳ کی عبارات کyyو داخyyل کyyرنے سyyے۷: ۵یوحنا ۱ اور ۱۱: ۸ سے

جدیyyyد کی تحریyyyف کی گyyyئی ہے۔ یہ کہنابالکyyyل درسyyyت نہیں ہے۔ ہم عہyyyدآایات قدیم ترین مسودوں میں موجyyود مسیحی لو گ یہ دریافت کرچکے ہیں کہ یہ نہیں ہیں اورہم ان کو حواشی کے طور پر سمجھتے ہیں جن کو کسyyی کyyاتب نےآایات سے کسyyی اصل عبارت کا جزو خیال کرکے متن میں درج کردیا۔لیکن ان تعلیم میں کسی طرح کی تبدیلی نہیں پیyyدا ہyyوتی ۔ جن واقعyyات کyyاذکر مyyرقس

میں پایyyyا جاتyyyا ہے وہ اناجیyyyل کے دیگyyyر مقامyyyات میں بالتفصyyyیل۲۰ ۔ ۹: ۱۶ والتشyyریح منyyدرج ہیں۔ زانیہ کyا قصyہ پیسyپیس مyورخ نے لکھyyا ہے ۔ تثلیث مقyyدس

اور بہت سyyyے اور مقامyyyات میں نہyyyایت صyyyفائی اور۱۹: ۲۸کی تعلیم مyyyتی جدیyyد کے آایات عہyyد صراحت کے ساتھ دL گئی ہے۔ لہذا اگر یہ مذکورہ بالا متن سyyے خyyارج بھی ہوجyyائیں تومسyyیحی دین کی کسyyی تعلیم کyyو کچھ نقصyyان

نہیں پہنچتا۔ علم خyyوب آان میں بyyڑا فyyرق ہے۔ اصyyحاب اس لحyyاظ سyyے بائبyyل اور قyyر جانتے ہیں کہ شیعہ لوگوں میں سے بعض یہ کہyyتے ہیں کہ خلیفہ عمyyر اور عثمyyانآایات کو بدل ڈالا ہے تyyاکہ حضyyرت علی کے خلیفہ اول ہyyونے آان کی بعض نے قر کے وجyyود اوراس کے خانyyدان کی امyyامت کyyو دوام کyyو پوشyyیدہ رکھیں۔بعض کےآان نزدیک اسی مذکورہ بالا غرض سے ایک پyورL سyورة یعyنی سyورة النyورین متن قyر سے بالکل خyyارج کyyردL گyyئی ہے۔ ہم کyyو اس امyyر کے صyyدق وکyyذب سyyے کچھ

Page 82: Mizan-ul-Haqq — Part 1 - Muhammad, Islam & …muhammadanism.org/Urdu/book/pfander/documents/mizan-ul... · Web view... سے اپنی صداقت کو قائم کریں اورجو

اسyyلام کے لyyئے نہyyایت ہی تyyوجہ اور غyyور بحث نہیں ہے اگyyر چہ یہ معyyاملہ اہyyلآان ہے تو وفکرکے لائق ہے اس لئے کہ اگر سورة النورین بھی فی الحقیقت جزو قر اہل تسنن کyا انجyام نyاگفتہ بہ ہے کیyونکہ سyورة النyورین میں مرقyوم ہے ان لھمہ فی جھنم مقاما عنہ لا یعدن لyyون یعyyنی تحقیyyق جہنم میں ان کے لyyئے مقyyام ہے جس سے وہ نہیں نکلینگے۔ میرزا محسyن فyانی متyوطن کشyمیر نے اپyنی کتyاب وبسyتان

پyyر تمyyام سyyورة النyyورین درج۲۲۱ و ۲۲ءکے صyyفحہ :۱۲۹۲مذاہب مطبyyوعہ بمبyyئی کی ہے اورلکھا ہے " وہ بعضے ازایشاں گویند کہ عثمان مصاحف راسوختہ بعضےآالش بyyود برانyyد اخت دیکے ازان سyyورہا این اسyyت " علی وفضل ازسورہ کہ درشان

(۔ وہ یہ بھی لکھتا ہے کہ بعض علی الھی کہتے ہیں۲۲۰)دبستان مذاہب صفحہ آان وہی نہیں جyyو حضyyرت محمyyد پyyر نyyازل ہyyوا تھyyا جیسyyا کہ عyyام کہ یہ موجyyودہ قyyرآان حضرت میں حال کا موجودہ قر Lمسلمان مانتے ہیں بلکہ ان رافضیوں کی را ابyyوبکر وعمyyر عثمyyان کی تyyالیف ہے۔ بیشyyک تمyyام علمyyاء ان بیانyyات کyyو غلyyط جانتے ہیں لیکن اس سے انکار نہیں ہوسکتا کہ یہ بعض مسلمانوں کے کسی حد تک مدلل بیانات ہیں۔ اس مقام پر فقط یہ کہنا کافی ہے کہ اگر اسلام الله جyyلآان میں مذکورہ بالا افراط وتفریط ہر قر ہ نجات ہے تو متن شانہ کی طرف سے را ایyyک مسyyلمان کی نجyyات کyyو نقصyyان پہنچyyاتی ہے اور بخلاف اس کے بائبyyل کے متن کے متعلق جyو بحث پیش کی گyئی ہے اس سyے نہ کسyی مسyیحی کیآاتی ہے اورنہ مسyyyyیحی دین کی کyyyyوئی تعلیم ہی نجyyyyات میں کyyyyوئی دقت پیش

مشکوک ٹھہرتی ہے۔

بعض مسyyلمان بائبyyل کyyا ایyyک اور نقص یہ بیyyان کyyرتے ہیں کہ بعضءا کتyyاب کتب جyyو کسyyی زمyyانہ میں بائبyyل میں شyyامل تھیں اب مفقyyود ہیں مثل

( لیکن یہ کتyyابیں۱۴: ۲۱( اور خداوند کا جنگنامہ )گنتی ۱۳: ۱۰الیاشر )یشوع ءا آان میں ہے مثل کبھی بائبyyل کyyا جyyزو نہ تھیں جیسyyاکہ جن کتyyابوں کyyا ذکyyر قyyر

آان ابراہیم وغیرہ قر کا جزو نہ تھیں۔1صحف یہ بھی کہyyا جاتyyا ہے کہ رومن کیتھولyyک کلیسyyیا کی بائبyyل میں چنyyد ایسی کتابیں موجود ہیں جو پروٹسٹینٹ کلیسیا کی بائبل سے مفقyyود ہیں۔ اس کے جدیyد تyو تمyام مسyیحیوں کے پyاس بالکyل جyواب میں یہ جاننyا چyاہیے کہ عہyد عyyتیق میں رومن کیتھولکyyوں نے بعض ایسyyی کتyyابیں یکسyyاں ہے صyyرف عہyyد شyامل کyyرلی ہیں جن کyو قyyدیم مسyیحیوں نے قبyول نہیں کیyا اورجyو یہودیyوں کی دین میں شyyامل نہ تھیں اور عyyبرانی زبyyان میں ان کyyا وجyyود نہیں ہے۔ ہم کتب د عyyتیق کی عyyبرانی کتب دین کyyو مyyانتے ہیں جyyو سyyیدنا yyپروٹسٹینٹ مسیحی عہ مسیح اوراس کے رسولوں کی مقبول ومصدقہ ہیں اورانہیں کے وسyyیلہ سyyے ہم تyک پہنچی ہیں۔ لیکن اگyyر رومن کیتھولyyک کلیسyyیا کی زائyyد کyyردہ کتyyابیں بائبyyل میں شامل کyربھی لی جyائیں تyو مسyیحی دین کی کسyی تعلیم میں کyوئی تبyدیلی نہیں ہyyوتی۔ رومی ویونyyانی اور پروٹسyyٹنٹ کلیسyyیاؤں کی تعلیمyyات میں اختلافyyات دین پر نہیں ہے۔ بیشک موجود ہیں لیکن ان اختلافات کی بنیاد مختلف کتب

آایت 1 آال۱۳۰ سورہ بقرہ وبیضاوL لکھتا ہے جو کچھ ابراہیم پر نازل ہوا وغیرہ سے الصحف مراد ہے ( سورہ آایت آایت ۷۸عمران آایت ۱۶۱۔ سورہ نسا آایت ۲۸۵۔ سورہ بقرہ یی ابراہیم۱۹ میں وکتبہ اور سورہ اعل میں صحف

ملاحظہ کیجئے۔

Page 83: Mizan-ul-Haqq — Part 1 - Muhammad, Islam & …muhammadanism.org/Urdu/book/pfander/documents/mizan-ul... · Web view... سے اپنی صداقت کو قائم کریں اورجو

اسyyلام میں بہت سyyے فyyرقے موجyyود ہیں اورا ن کے بyyاہمی اختلاف جیسyyا کہ اہyyلآان تو ان سب کے پاس ایک ہی ہے۔ آانی اختلافات پر نہیں کیونکہ قر کی بنیاد قر

ہم عہد عتیق وجدید کے ان قدیم مسودوں کyyا ذکyyر کyyرچکے ہیں جyyوآاج کyyل کہیں بھی بyyولی اصل زبانوں میں مرقyyوم ہیں اور مختلyyف زبyyانوں میں جyyو آائے ہیں۔ لیکن علاوہ بyرین ہم کyو نہیں جyاتیں ان کے ترجمyوں کyyا بھی ذکyر کyر قyyدیم مسyyیحی مصyyنفین کی شyyہادت کyyا بھی ذکyyر کرنyyا ہے جyyو اس بyyاب کے زیر بحث پر ملتی ہے۔ایسے سینکڑوں مصنفین کی تصانیف موجyyود ہیں مضمون Lدyyان میں پہلی صyyنی زبyyاور ارم Lرyyدیم مصyyریانی ، قyyنی ، سyyانی ، لاطیyyو یونyyج مسیحی سyyے لے کyyر حضyرت محمyyد کے ایyام اوران کے بعyyد تyک لکھی گyyئیں ۔ سب سyyے پہلی غyyیر دیyyنی مسyyیحی تحریyyر اب تyyک موجyyود ہے کرنتھیyyوں کے نyyام

(۔ پھر اس کے بعد اگنیشyyیس کے سyyاتھ۹۵ سے ۹۳کلیمنٹ رومی کا خط ہے )ءا ۱۱۶ سے ۱۰۹خطوط ہیں ) ء( پھر۱۱۰ ء تک( اورایک پولی کارپ کا خط )قریب

ءتک ( ۔۱۳۰ سے ۱۰۰وہ خط جو غلطی سے برنباس سے منسوب کیا گیا ہے ) ان سyyبھوں نے یونyyانی زبyyان میں لکھyyا اور یہ خطyyوط اب تyyک ہمyyارے پyyاس موجyyود ہیں۔ ان کے بعyyد اور بہت سyyے مصyyنفین نے جن کyyا ہم ذکyyر کyyرچکے ہیں دیگyyر زبyyانوں میں لکھyyا۔ جن کی تصyyانیف کلی یyyا جyyزوL صyyورت میں موجyyود ہیں وہ سب اس حقیقت پر شہادت دیتے ہیں کہ ان کے زمانہ میں مسیحیوں کا دین وہی تھyyyا جyyyواب ہمyyyارے پyyyاس بائبyyyل میں موجyyyود ہے۔ علاوہ بyyyرین ان مصyyyنفین کی تصانیف میں کتب مقدسہ سے اقتباسyyات پyyائے جyyاتے ہیں۔ بعض اوقyyات تyyو یہ

آایyات کyو جدیyد کی فقyyط مطلب ہی بیyyان کردیyتے ہیں لیکن بعض اوقyات عہyyد اصل عبارت میں لفyyظ بلفyظ نقyyل کyرتے ہیں ۔ یہ بھی اس حقیقت کyا ثبyyوت ہے کہ سنہ ہجرL سے پیشتر یا بعد ازان بائبل میں کبھی تحریف نہیں ہوئی اور عہyyد عتیق وجدید کی کتابوں کے عوض میں کبھی کوئی دوسرL کتاب قبول نہیں کی

گئی ۔ اگر بے دین وبدکار لوگوں کی کوئی جمyyاعت حضyyرت محمyyد کے ایyyام مقدسہ کی تحریف وتخریب کا ارادہ کرتی تو اسے ایسyyا میں یا ان کے بعد کتب کرنا بالکل امر محال معلوم ہوتا ۔ ان کو عyyبرانی ویونyyانی زبyان میں بائبyyل کے تمyام قدیم مسودے جہاں کہیں ہوتے حاصل کرکے محرف بنyyانے پyyڑتے اوراس لyyئے ان کویورپ کے بہت سے حصے اور ایشیا وافyyریقہ میں سyyفر کرنyyا پڑتyyا اور ہyyر ایyyکیL کے گھروں میں جانا ہوتا اوراس عبادت خانہ وکتب خانہ اور تمام معزز یہودونصار، Lرyyدیمہ مصyyانی اور قyyنی ، یونyyو لاطیyyرجمے جyyام تyyل کے تمyyاتھ ہی بائبyyکے س گاتھyyک ، سyyریانی، ایتھیوپyyک، ارمyyنی اورجyyارجین وغyyيرہ زبyyانوں میں تھے حاصyyل کرکے ان کyyوبھی بyyدلنا ہوتyyا۔ پھyyر سyyامریوں کے پyyاس جyyاکر ان کے قyyدیم ومحفyyوظ مسودہ ہاL توریت اوراس کے سyyامرL ترجمyyوں میں ردوبyyدل کی اجyyازت لیyyنے کی ضرورت ہyوتی۔ یہودیyوں کyو اپنyyا ارمyنی تyرجمہ خyراب کرنyا پڑتyا۔ پھyyر اس جعلسyاز جمyyاعت کے لyyئے یہ بھی ضyyرورL ہوتyyا کہ مyyذکورہ بyyالا زبyyانوں میں جyyو مسyyیحی تصyyyانیف موجyyyود تھیں ان کyyyو حاصyyyل کyyyرتے اور ان میں جس قyyyدر بائبyyyل کے اقتباسyyات منyyدرج تھے ان سyyب کyyو بھی بyyدلتے۔ اگyyر ان کی تحریyyف وتخyyریب

Page 84: Mizan-ul-Haqq — Part 1 - Muhammad, Islam & …muhammadanism.org/Urdu/book/pfander/documents/mizan-ul... · Web view... سے اپنی صداقت کو قائم کریں اورجو

سے کسyyی زبyyان میں ایyyک کتyyاب بھی بچ جyyاتی تyyوان کی تمyyام محنت وکوشyyشیL کyyو رائیگاں جاتی۔ علاوہ برین یہ بھی ضرورL ٹھہرتا کہ وہ تمام یہود ونصار نسیان کے مرض میں مبتلا کرتے اور ان کے دل ودماغ سے بائبل کا تمام علم خارج کرتے اور ان کے حافظ کی تختیوں کوبالکyyل دھوڈالyyتے۔ کyyوئی ذL ہyyوش کبھی ان سب باتوں کو ممکن تصور نہیں کرسکتا اورکسی طرح سyyے اس امyyریL تحریyyف کyyو ممکنyyات میں سyyے خیyyال نہیں کرسyyکتا کہ تمyyام یہyyود ونصyyار

کے ارتکyاب کی غyyرض سyے متفyyق کyئے جyائیں اوراس1وتخریب بائبyyل کے جyرم اسyyلام کے ظلم وتشyyدد ترم کے مyyرتکب وہ اس لyyئے ہyyوں کہ اس جہyyان میں اہyyل yyج

یی کے مستوجب ٹھہریں۔ آاخرت میں غضب الہ کی برداشت کریں اور عالم اگر ممکن ہو تو ہم ایک ایسی اسلامی جمyyاعت کyyا خیyyال تصyyور کyریںآان جس نے اب یا چھاپہ خانہ کی ایجاد سے پیشyyتر یہ مصyyمم ارادہ کیyyا ہyyو کہ قyyر کے تمام موجyودہ نسyخوں اور تمyام اسyلامی ممالyک کی تمyام دیyنی کتyابوں کyوآان کyا اتyنی محرف بنائے۔ ایسا خیال کس قدر بے ہودہ معلوم ہوتا ہے ! حالانکہ قر متعدد زبانوں میں ترجمہ نہیں کیyا گیyا ہے جتyنی زبyyانوں میں حضyرت محمyد کےآان کے تمام نسخے مفقود یا محرف بھی ایام میں بائبل کا ترجمہ موجود تھا۔اگر قر ہوجyyyاتے تyyyو اس کے متن کی تمyyyام عبyyyارت مفسyyyرین کی تفاسyyyیر کے منyyyدرجہآاسyyانی دوبyyارہ فyyراہم ہوسyyکتی تھی بلکہ ایسyyی اقتباسyyات کyyو جمyyع کyyرنے سyyے ب

آایت 1 آال عمران آان )سورہ ( میں مندرج ہے کہ حضرت محمد کے ایام میں اھل الکتاب میں ایسے۱۱۰ ، ۱۰۹ قر راست پر تھے اوررات کے وقت کتاب پڑھتے تھے۔ اس سے صاف ظاہرہے ) ( یہ نیک لوگ۱لوگ تھے جو راہ

( مشہور اور پڑھی جاتی تھی ۳( کتاب موجود تھی)۲تحریف کی اجازت نہ دیتے)

کتابوں سyے بھی جیسyی کہ ذیyل میں درج کی جyاتی ہیں: سyیرة الرسyول، کتyاب المغازL، فتوح الشyام، فتyوح المصyر، اور فتyوح العجمہ۔ نyیز الطyyبرL وابن اثyیر کی کتب تواریخ سے اور دیگر کتب قدیم سے۔ اگر یہ سب کتابیں ایک ہی زبان میں ہyyوتیں تyyو بھی ان سyyب کyyو محyyرف بنانyyا یyyا بyyدلنا کسyyی کے نزدیyyک بھی ممکن متصyyور نہیں ہوسyyکتا لیکن بائبyyل کے اقتباسyyات مختلyyف زبyyانوں میں تصyyانیف

میں موجود تھے لہذا ان سب کو بدلنا اور محرف بنانا تو اوربھی نا ممکن تھا۔آابھی جاتی تو لیکن اگر یہ غیر ممکن الوقوع تحریف وتخریب وقوع میں گذشتہ چند سال کی دریyyافتوں کے ذریعہ سyyے جyyو قyyدیم تyyرین مسyyیحیوں کی گمآامyyدہوئے ہیں ان کے وسyyیلہ سyyے محyyرفین کی گشyyتہ تصyyانیف کے مسyyودے بر جعلسازL فاش ہوجاتی ۔ یونانی وقدیم مصyyرL اور ارمyyنی وسyyریانی زبyyان کی بہت سyyی قyyدیم کتyyابیں جyyو تمyyام علمyyا کے نزدیyyک صyyدہا سyyال سyyے گم گشyyتہ تھیں اورجن کے نام ہی نام ہم کو معلوم تھے پرانے کتب خانوں اور خانقاہوں وغیرہ سyyے

آامد ہyyوئی ہیں۔ ان میں سyyے تین خyyاص طyyور سyyے مشyہور ہیں ) ( بyyار ہ رسyyولوں۱بر ء سyyyyے۱۳۸( ارسyyyyٹڈیز کی معyyyyذرت )۲ءتyyyyک ( )۱۶۰ء سyyyyے ۱۳۱کی تعلیم )

ءتyyyک(۔ چyyyونکہ یہ کتyyyابیں۱۷۰ءسyyyے ۱۶۰(ڈایٹیسسyyyر ان ٹیٹن )۳ءتyyyک( اور)۱۴۷ حضرت محمد کی ولادت سے بہت عرصyyہ پیشyتر گم ہyyوچکی تھیں ا س لyyئے انآانحضyyرت کے ظہyyور کے بعyyد ان کے بyyارے میں یہ کہنyyا بالکyyل نyyا ممکن ہے کہ میں تحریف وتحریب کی گئی ۔ان کتابوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ اس قدیم زمانہ میں بھی مسyیحی دین کی تعلیمyات وہی تھیں جyو زمyانہ حyال میں تمyام جہyان کے

Page 85: Mizan-ul-Haqq — Part 1 - Muhammad, Islam & …muhammadanism.org/Urdu/book/pfander/documents/mizan-ul... · Web view... سے اپنی صداقت کو قائم کریں اورجو

عتیق وجدید میں پائی جاتی ہیں لہذا جس مسyyیحی دین کی تعلیم مروجہ عہدآاج تyyک کسyyی بائبل میں دL جyyاتی ہے اس میں رسyyولوں کے زمyyانہ سyyے لے کyyر

طرح کی کوئی خرابی پیدا نہیں ہوئی۔ علاوہ بyyرین ایyyک حقیقت اور ہے جس سyyے تحریyyف کے متعلyyق عyyوام کے اعتقاد کی تردید ہوتی ہے اور وہ یہ ہے کہ جب حضyyرت عمyyر کی افyyواج نے سyyیریا وعyyراق اور مصyyر کyyو فتح کیyyا تyyو قیصyyر یہ واسyyکندر یہ اور بہت سyyے دیگyyرترتھے yے پyابوں سyو کتyانے ملے جyمقامات پر ان کو بہت سے بڑے بڑے کتب خ اور ان میں کتب مقدسہ کی بہت سی جلyدیں اور مسyیحی معلمyوں کی تصyانیف اسلام یہ کرسکتے تھے کہ ان کتابوں کو بحفاظت رکھ چھوڑتے اورپھyyر تھیں۔ اہلآایyyا زمyyانہ مابعyyد میں مسyyیحیوں نے کتب ان کی مyyدد سyyے یہ دریyyافت کyyرتے کہ مقدسyyہ کی تحریyyف وتخyyریب کی ہے یyyا نہیں۔ لیکن ابyyوالفرح بتاتyyا ہے کہ جبتتب خانہ سے کیا کیاجyyائے تyyو اس حضرت عمر سے پوچھا گیاکہ اسکندریہ کے ک نے اسے نیست ونابود کyyرنے کyyا حکم دیyyا اوراس حکم کی تعمیyyل کی گyyئی۔ اس طرح سے کشف الظنون کا مصyyنف لکھتyyاہے کہ جب سyyعد ابن ابی وقyyاص نے فyyارس کyyو مفتyyوح کیyyا تyyو حضyyرت عمyyر نے فارسyyی کتب خyyانوں کyyو بھی نیسyyت ونابود کرنے کyا حکم دیyدیا۔ اس وقت بائبyل کے جونسyخے مسyلمانوں کے ہyyاتھ مابعyyد آائے تھے اگر وہ ان کو برباد نہ کرتے بلکہ بحفاظت رکھ چھyyوڑتے تyو زمyانہ مقدسہ میں ان کی تحریف وتخریب کو روک سکتے تھے کیونکہ اگر کوئی کتب کی تحریyف کyا قصyد بھی کرتyا تyو ان قyدیم نسyخوں کی موجyودگی کے سyبب

آان کyو کتyاب اللyه کyا مھیمن 1سے تحریف کyا کyام نyا ممکن ٹھہرتyا ۔ مسyلمان قyyر

یعنی محافظ مانتے ہیں۔ اگر وہ محافظت کرتے تو نہایت مناسب ہوتا لیکن جو کچھ مسyyلمانوں سyyے نہ ہوسyyکا وہ مسyyیحیوں نے کیyyا کیyyونکہ جیسyyا کہ ہم بیyyان کرچکے ہیں ہمارے پاس بائبل کے بہت سے ایسے مسودے موجود ہیں جو سنہ ہجرL سے کئی سو سال پیشتر لکھے گئے اورجو اس بربادL سyyے بچ گyyئے جyyو اسyyyکندر یہ اور دیگyyyر مقامyyyات کے کتب خyyyانوں میں واقyyyع ہyyyوئی ۔ تعلیم یyyyافتہ مسلمان جyyو روم اور سyyینٹ پیyyٹرزبرگ یyا پyyیرس اور لنyyڈن کی سyyیر کyyرتے ہیں وہ انآانکھyyوں دیکھ سyyکتے ہیں۔ انہیں پyyرانے اور قدیم مسودوں میں سے بعض کو اپنی جدیyyد اور قyyدیم مسyyودوں کے بyyاہمی مقyyابلہ کے بعyyد ہمyyارا موجyyودہ یونyyانی عہyyدآاٹھ سyyو سyyے زیyyادہ زبyyانوں میں ان کyyا عتیق چھاپے گyyئے ہیں اوراب عبرانی عہد

ترجمہ کیا گیا ہے۔ءا منyyدرج کی ہے اس سyyے جyyو شyyہادت ہم نے اس بyyاب میں مختصyyر صاف ظاہر ہے کہ زمانہ ماضyyی کے بyyڑے بyyڑے عyyالم مسyyلمان مفسyyرین اور زمyyانہیL کی کتب اسلام بجyyا فرمyyاتے ہیں کہ یہyyود ونصyyار Lحال کے بڑے بڑے علما مقدسہ میں حضرت محمد کے ایام سے پیشتر یا بعد ازان تحریyyف وتخyyریب نہیں عyyتیق وجدیyyد کبھی منسyyوخ نہیں ہyyوئی ۔ ہم یہ بھی دیکھ چکے ہیں کہ عہyyد ہyyyوئے اور جن واقعyyyات کے بیانyyyات ان میں منyyyدرج ہیں اوران اصyyyول اخلاق اور تعلیمyyات پyyر وہ شyامل ہیں ان کی تنسyyیخ کبھی ہyyوبھی نہیں سyکتی۔ یہ بyyات ہم

آایت 1 ۵۲ سورہ مائدہ

Page 86: Mizan-ul-Haqq — Part 1 - Muhammad, Islam & …muhammadanism.org/Urdu/book/pfander/documents/mizan-ul... · Web view... سے اپنی صداقت کو قائم کریں اورجو

یL میں عyyتیق وجدیyد جyو زمyانہ حyال میں یہودونصyار ثابت کyرچکے ہیں کہ عہyد رائج ہیں وہی ہیں جyyو حضyyرت محمyyد کے ایyyام میں ان کے پyyاس تھے اورجن پyyرآان شyyہادت دیتyyا ہے اوران کyyو بyyڑے بyyڑے عالیشyyان القyyاب سyyے ملقت کyyرکے قyyر

مقصyد  لانے کا حکم دیتyyا ہے اوراپyنے نyزول کyا اصyل 1مسلمانوں کو ان پر ایمان بیان کرتا ہے۔2ان کی تصدیق وحفاظت

ق لہذا ہم صاف اس صحیح نتیجہ پر پہنچتے ہیں کہ جو مسyyلمان صyyدآان پyر ایمyان لاتے ہیں ان کyو ضyرور ہوشyیار رہنyا چyاہیے تyاکہ جہلا کے دل سyے قyر

تسyyلیم3تعصب کے سبب سے گمراہ نہ ہوں بلکہ بائبل کو اپنے لئے نور وہدایت اL رحم ورحمان سے دعا کرتے ہوئے آان کی فرمانبردارL کریں۔ اس لئے خد کرنے قر بائبل کو بغyyور مطyyالعہ کرنyا چyاہیے تyاکہ وہ اس کی تعلیمyات کyو سyyمجھنے کے لئے انشراح صyد ر کی بخشyش عنyایت کyرے اور صyراط مسyتقیم پyر چلyنے کی

یی گمراہوں کی راہ سے بچائے۔ ب الہ توفیق بخشے اور مغضو

آایت 1 آایت ۱۳۰سورہ بقرہ آال عمران ۔ ۷۸ اور سورہ آایت 2 ۵۲ سورہ مائدہ آایت 3 ۵۶سورہ مومن