علم کے شعبوں کی جو تقسیم آج کل رائج ہے اس کے مطابق علوم...

13
ں: ی ہ ں می س ق ی ڑ ب ی دو ک وم ل ع ق ب ے مطا ک ے اس ہ% ج ئ ل را ک% م ا.ج ی س ق ت و ج ی ک وں ب ع8 ش ے ک م عل وم ل ع ی ج ما س) ب( وم ل ع ی ع ب ط) D ف لا( G ک ں ای می ور سط ی ک ل یD ’ے د ئ ا ج ئ ے ک ےD ئ ر ک ورD غڑS ب وال ش ں‘‘۔ اس ی ہD ن ا ے ی ہ ب س اD ن م ی اورD ف م کا ی س ق ت ہ ’’ی ے۔ گ ں ی ی ا ے ج کی8 ش یn ی اب کD د نD نS چ ق ل ع ب م ے س وم ل ع ی ج ما س یD عن ت م س ق دی ن کل ہ ں ی می ہ د ن ج م% را. ں ق ے۔ ہ ا ن سک ا ا ج ن ک ے س ڑ ک فر و وD غ ں می ارے ے ی ک ود ج ے و ک% ساںD ن اD ارD ا.ع و کا گ نD ق گ ہ کا ی% ساںD ن ے۔ ا ہ ا ن گ ا ن ک ردS سپ تD نما اِ ار و ی ک ش چ ے ہ ی سن ہ ی وہ ہ% ساںD ن ں ا می اب وف لD ج م ے کہ ہ ا ای ن ب ب ق ب ق ح ے: ہ اد8 ارس د کا ن ج م% را. ں ق ے۔ ہ ا ری کD ر مپ م ے س اب وف لD ج م ری س ے دو س اD ار ن مت اَ % اںَ کُ ہَ ّ D یِ اُ % اںَ سD نِ ْ ال اَ ہَ لَ مَ حَ ا وَ ہْ D نِ مَ % ںْ قَ D فْ 8 شَ اَ ا وَ ہَ D نْ لِ مْ حَ ئ% ںَ اَ % ںْ ْ یَ یَ اَ D فِ الَ نِ جْ ل اَ وِ D ضْ رَ ْ الَ وِ ابَ اوَ مَ ّ س ل ی اَ لَ عَ ہَ D ایَ مَ ْ ال اَ D نْ D ضَ رَ ع اَ ّ D یِ اِ ابَ D نِ مْ وُ مْ ل اَ وَ % ںْ یِ D نِ مْ وُ مْ ل ی اَ لَ عُ َ ّ اَ وبُ بَ بَ وِ ابَ کِ رْ 8 شُ مْ ل اَ وَ % ںْ یِ کِ رْ 8 شُ مْ ل اَ وِ ابَ قِD ف اَ D نُ مْ ل اَ وَ % ںْ یِ قِD ف اَ D نُ مْ ل اُ َ ّ اَ بّ D دَ عُ بِ ل ۔ً ولُ ہَ جً وماُ لَ » ظ: اب ، ا.ی ابD ر ح ورہ ال ش( ۔ً ماْ یِ چَ ّ رً وراُ D فَ D غُ َ ّ اَ % اںَ کَ و۷۲ ۔۷۳ ) ں ی ی ھا ٹ و ا ک کہ اس ا ن ک ہD ول ی ب ق ےD ئ ی س ک ر ھS ٹ و۔ ک وں ار ہS ن اور و ک% ں میD اور ر و ک وںD ب ما س. ی ا ئ ھا ک د تD نما ے اD ئ م ہ’’ لہ کہ ال) وا ہ ے لی ہ اس ی( ے۔ ہ% داں اD م اور ی ل ا» ا ظ ڑ ب ا۔ وہ ن ل ھا ٹ و ا ک ے اسD ئ% ساںD ن ے۔ اور ا گی ر ے د س اور اس% ماں ی رے ا کD عاف م لہ۔ اور ال و ک وں ب ور غدوں اور ر مG رک8 ش م اور و ک وں ب ور غدوں اور ر م قD ف اD ن م دے ابD عد ے۔‘‘ ہ% اں ری مہ اور ے والD ی8 سD ج ئ لہ۔ اور ال و ک وں ب ور غدوں اور ر م ے ل ے واD ئ لD ر پS چ ی ئڑاS ب ے؟ ہ ا ن ک تD نما ں:’’ا ی ہ ے ھی لک یD ئ ما8 ی ع مد ح ر ا پ ب8 س ابD ن چ ں می ے سل سل ے؟ اس ہ ا ن ک وم ہD ف م کا تD نما اِ ار ی

Upload: zafar

Post on 04-Feb-2016

228 views

Category:

Documents


0 download

DESCRIPTION

علم کی دوبنیادی اقسام ہیں

TRANSCRIPT

Page 1: علم کے شعبوں کی جو تقسیم آج کل رائج ہے اس کے مطابق علوم کی دو بڑی قسمیں ہیں

: ہیں قسمیں بڑی دو کی علوم مطابق کے اس ہے رائج کل آاج تقسیم جو کی شعبوں کے علم ) ( ) علوم) سماجی ب علوم طبعی الف

‘‘ سے’’ علوم سماجی یعنی قسم ایک میں سطور کی ذیل بجائے کے کرنے غور پر سوال اس ۔ نہیں یا ہے مناسب اور کافی تقسیم یہگے۔ جائیں کیے پیش نکات چند متعلق

کہ ہے بتاتا حقیقت کلیدی یہ ہمیں مجید آان قر ہے۔ جاسکتا کیا سے فکر و غور میں بارے کے وجود کے انسان آاغاز کا گفتگوہے۔ کرتا ممیز سے مخلوقات دوسری اسے امتیاز یہ کا انسان ہے۔ گیا کیا سپرد امانت ِرر با کو جس ہے ہستی وہ ہی انسان میں مخلوقات

: ہے ارشاد کا مجید آان قرُہہ Pل َّل ال َّلب RP َّلع ُہی ِرل ًاS۔ ُہہول َّلج ًاا ُہلوم Vَّل َّلن َّلکا ُہہ Pن َّل ِرWا ُہن َّلسا ِرSWن ْلل ا َّلہا َّلل َّلم َّلح َّلو َّلہا ْلن ِرم Yَّل ْلق َّلف ْلش َّلZا َّلو َّلہا َّلن ْلل ِرم ْل] َّلی َّلZان Yَّل ْلْلی َّلب َّلZا َّلف ِرل َّلبا ِرج ْلل َّلوا ِر\ ْلر SZَّل ْلل َّلوا ِرت َّلوا َّلما َّلPس ال َّللی َّلع َّل[ َّلن َّلما SZَّل ْلل ا َّلنا ْ̂ل َّلر َّلع Pنا َّل ِرWا

: ( آایات الSحزاب، سورہ ًاا۔ ْلیم ِرح َّلPر ًاا ُہفور َّلغ ُہہ Pل َّل ال َّلن َّلکا َّلو ِرت َّلنا ِرم ْ̀ل ُہم ْلل َّلوا Yَّل ْلی ِرن ِرم ْ̀ل ُہم ْلل ا َّللی َّلع ُہہ Pل َّل ال َّلب ُہتو َّلی َّلو ِرت َّلکا ِرر aْل ُہم ْلل َّلوا Yَّل ْلی ِرک ِرر aْل ُہم ْلل َّلوا ِرت َّلقا ِرف َّلنا ُہم ْلل َّلوا Yَّل ْلی ِرق ِرف َّلنا ُہم ْلل ۔۷۲ا۷۳)

اور’’ ڈرگئے۔ سے اس اور اٹھائیں کو اس کہ کیا نہ قبول نے کسی پھر کو۔ پہاڑوں اور کو Yزمی اور کو آاسمانوں دکھائی امانت نے ہم ) مردوں ) مaرک اور کو عورتوں اور مردوں منافق دے عRاب اللہ کہ ہوا لیے اس یہ ہے۔ نادان اور Vالم بڑا وہ لیا۔ اٹھا کو اس نے انسان

‘‘ ہے۔ مہربان اور Sوال بخaنے اللہ اور کو۔ عورتوں اور مردوں والے لSنے ایمان کرے معاف اللہ اور کو۔ عورتوں اور ’’: کو خواہش اپنی رکھنی، چیز پرائی ہے؟ کیا امانت ہیں لکھتے عثمانی احمد شبیر جناب میں سلسلے اس ہے؟ کیا مفہوم کا ِررامانت با

‘‘ کر۔ روککے خواہش اور ہے بناتی کااہل کرنے کنٹرول پر خواہش اپنی کو انسان جو ہے، سبب کا امانت ِرر با حس اخلاقی وہ کی انسان گویا

کرسکے۔ پورے تقا^ے کے عدل اور سکے رہ قائم پر حق وہ کہ ہے کرتی پیدا طاقت وہ اندر کے انسان الرغم علی: ہے کی استعمال بھی اصطلاح کی خلافت نے مجید آان قر لیے کے بیان کے حیثیت کی انسان

: آایت ) سورۃالبقرۃ، ًا[۔ َّلف ْلی ِرل َّلخ ِر\ ْلر SZَّل ال ْلی ِرف ٌلل ِرع َّلجا ْلی Pن ِرWا ِر[ َّلک sِر َّلا َّلمل ْلل ِرل َّلک ُہPب َّلر َّلل َّلقا ْلذ ِرWا (۳۰َّلو‘‘ ہوں۔’’ Sوال بنانے نائب ایک میں Yزمی میں کہ سے فرشتوں نے رب تیرے کہا جب

سورۃ ) ٌلم۔ ْلی ِرح َّلPر ٌلر ُہفو tَّل َّلل ُہہ Pن َّل ِرWا َّلو ِرب َّلقا ِرع ْلل ا uُہ ْلی ِرر َّلس َّلک َّلPب َّلر َّلPن ِرWا ْلم ُہک َّلتا آا َّلما ْلی ِرف ْلم ُہک َّلو ُہل ْلب َّلی ِّلل ٍتت َّلجا َّلر َّلد xٍت ْلع َّلب yَّل ْلو َّلف ْلم ُہک zَّل ْلع َّلب uَّل َّلف َّلر َّلو ِر\ ْلر SZَّل ال َّلف sِر َّلا َّلخل ْلم ُہک َّلل َّلع َّلج ْلی Rِر Pل َّل ا َّلو ُہہ َّلو : آایت (۱۶۵الSنعام،

) دیے’’ ) اپنے کو تم تاکہ ہیں کردیے بلند پر xبع درجات کے xبع سے میں تم اور ہے کیا نائب میں Yزمی کو تم نے اللہ اسی اور‘‘ ہے۔ بھی مہربان اور Sوال بخaنے وہی اور ہے تیز میں دینے عRاب رب تیرا شک بے آازمائے۔ ذریعے کے احکام ہوئے

’’: ہوئے دیے کے اس تم کہ بنایا نائب اپنا کو تم میں Yزمی نے خدا یعنی ہیں لکھتے میں تaریح کی آایت اس عثمانی احمد شبیر جناب‘‘ ہو۔ کرتے تصرفات حاکمانہ کیسے کیسے کر لے کام سے اختیارات

کاموں اپنے ًاا لSزم جسے ہے ہستی دار ذمہ ایک انسان کہ ہے ہوتی وا^ح بھی حقیقت یہ سے کرنے غور پر مفہوم کے امانت اور خلافتکے اختیارات کہ ہے کرتی تقا^ا کا اس عقل تو ہوں حاصل اختیارات کو کسی اگر چاہیے۔ جانا سمجھا جوابدہ یا مس`ل لیے کے

: جائے لیا سے اس بھی حساب کا استعمال Sَّلل َّلر َّلخ آا ًاا َّللہ ِرWا ِرہ Pل َّل ال uَّل َّلم ُہ{ ْلد َّلی Yَّلم َّلو ِرم۔ ْلی ِرر َّلک ْلل ا ِر~ ْلر َّلع ْلل ا ُہPب َّلر َّلو ُہہ SلP َّل ِرWا َّلہ َّلل ِرWا Sَّلل ُہPق َّل] ْلل ا ُہک ِرل َّلم ْلل ا ُہہ Pل َّل ال َّللی َّلعا َّلت َّلف َّلن۔ ُہعو َّلج ْلر ُہت Sَّلل َّلنا ْلْلی َّلل ِرWا ْلم ُہک Pن َّل َّلZا َّلو ًاا َّلبث َّلع ْلم ُہک َّلنا ْلق َّلل َّلخ َّلما Pن َّل َّلZا ْلم ُہت ْلب ِرس َّل] َّلف َّلZا

: آایات ) المومنون، سورۃ ۔ Yَّل ْلی ِرم ِرح Pرا َّل ال ُہر ْلْلی َّلخ َّلت َّلZان َّلو ْلم َّلح ْلر َّلوا ْلر ِرف ْلغ ا Pب َّلPر ُہقل َّلو ُہرون۔ ِرف َّلکا ْلل ا ُہح ِرل ْلف ُہی Sَّلل ُہہ Pن َّل ِرWا ِرہ ِّلب َّلر َّلد ِرعن ُہہ ُہب َّلسا ِرح َّلما Pن َّل ِرWا َّلف ِرہ ِرب ُہہ َّلل َّلن َّلہا ْلر تا ۱۱۵ُہب ؍؍(۱۱۸

اللہ’’ ہے برتر و Sبال بہت پس آاؤگے۔ نہ پاس ہمارے کر لوٹ تم اور ہے کیا پیدا کار بے کو تم نے ہم کہ ہو سمجھتے یہ تم کیا پھرکو معبود دوسرے کسی ساتھ کے اللہ کوئی جو اور کا۔ کریم عر~ ہے مالک وہ نہیں۔ معبود کوئی علاوہ کے اس حقیقی۔ ِرہ بادشاکرتے۔ پایا نہیں فلاح کافر شک بے ہے۔ ذمہ کے رب کے اس حساب کا اس ہو، نہ پاس کے اس دلیل کوئی لیے کے جس پکارے

Page 2: علم کے شعبوں کی جو تقسیم آج کل رائج ہے اس کے مطابق علوم کی دو بڑی قسمیں ہیں

‘‘ ! ہے۔ Sوال کرنے رحم زیادہ سے والوں کرنے رحم سب تو اور فرما رحم اور کر معاف تو رب اے کہ دو کہہ اورم]رکات کے مطالعہ

م]رکات کے مطالعے کے سماج انسانی اور انسان کہ چاہیے کرنا غور پر اس بعد کے آانے سامنے تصور کا اسلام میں بارے کے انسان: ہے جاسکتی کی نaاندہی کی م]رکات Yتی میں سلسلے اس ہیں؟ کیا

) ( ) ( ) جRبہ۔) کا اثبات کے کائنات تصور ج اور آارزو۔ کی ترویج کی اقدار مطلوبہ میں سماج انسانی ب تجسس فطری الفیا ہو کرتا انکار کا ٰللہی ا ہدایت اور خدا برعکس کے اس یا ہو چاہتا کرنا اتبا{ کا ہدایت کی اس اور ہو قائل کا خدا Sوال کرنے مطالعہ

گیا۔ کیا تRکرہ کا Yج ہیں ہوتے م]رکات Yتی یہی کے انسان مطالعہ میں صورت ہر ہو، برتتا نیازی بےہر سوالSت کے انسان ہے۔ داخل میں سرشت کی انسان ڈھونڈنا جواب کے ان اور کرنا سوالSت ہے۔ جRبہ فطری کا انسان تجسس

و{ م̂و اسی زیادہ سے سب دلچسپی کی انسان ًاا غالب بلکہ ہے شامل بھی انسان خود میں وعات م̂و ان ہیں۔ ہوتے متعلق سے و{ م̂وہوتا ب]ث ِر{ و م̂و فرد ًاا اصل میں جس ہے جاتا کہا نفسیات کو علم متعلق سے کیفیات ذہنی کی انسان میں دور موجودہ ہے۔ ہوتی سے

علاوہ کے نفسیات ِرم عل ہے۔ گیا لکھا اور سوچا کچھ بہت میں صدیوں دو پچھلی ت]ت کے عنوان کے نفسیات میں دنیا مtربی ہے۔نaو کی ان اور صلاحیتوں کی انسان میں Yج ہیں بھی علوم ذیلی اور xبع والے کرنے ب]ث میں حیثیت انفرادی کی اس سے انسان

کے انسان میں جس ہے مaتمل پر علوم سماجی حصہ بڑا کا علوم متعلق سے انسان البتہ ہے۔ جاتی کی گفتگو متعلق سے نما وعلوم ہی ایسے تاریخ اور سیاسیات معاشیات، ہے۔ جاتا کیا مطالعہ کا تعلق سے انسانوں دوسرے کے انسان ایک اور وجود اجتماعی

ہر اور ہے کیا فراہم ذخیرہ بڑا کا معلومات ہے، کی ت]قیق پر پیمانے بڑے میں علوم سماجی نے دنیا مtربی میں صدیوں Yتی پچھلی ہیں۔ہیں۔ کیے پیش نظریات متعلق کے و{ م̂و

اوصاف فطری تمام میں نما و نaو معتدل کی شخصیت انسانی اور ہے دیکھتا سے نگاہ کی قدر کو وصف فطری ہر کے انسان اسلام Yلیک ہے وصف پسندیدہ و مطلوب ایک جRبہ فطری کا تجسس چنانچہ ہے۔ بھی کا تجسس معاملہ یہی ہے۔ کرتا تسلیم کو رول کے

کیا غور سے پہلو اس میں بارے کے ہستی کی انسان کہ ہے کرتا پسند کو اس اسلام چاہیے۔ ہونا پابند کا حدود اخلاقی کو اسکیا نے رب کے اس لیے کے انسان اور ہے تعلق کیا کا اس سے کائنات خالق ہے؟ کیا حیثیت کی انسان میں کائنات ِرم نظا کہ جائے

کے حال سے حالSت کے قوموں اور ہے ملتا سبق کیا سے تاریخ انسانی کہ ہے پسندیدہ بھی کرنا غور یہ طرح اس ہیں؟ دی ہدایاتہدایت کی مجید آان قر ہے۔ uمن بنانا و{ م̂و کا تجسس جRبہ کو عیوب کے لوگوں برعکس کے اس ہے؟ جاسکتا سیکھا کچھ کیا لیے

ہے:: ( آایت ال]جرات، سورۃ ُہسوا۔ َّلPس َّلج َّلت Sَّلل َّلو ٌلم ْلث ِرWا YP َّلPظ ال xَّل ْلع َّلب َّلPن ِرWا YP َّلPظ ال Yَّل Pم ًاا ْلیر ِرث َّلک ُہبوا ِرن َّلت ْلج ا ُہنوا َّلم آا Yَّل ْلی Rِر Pل َّل ا َّلہا ُہPی َّلZا (۱۲َّلیا

‘‘ ! ٹٹولو۔’’ نہ بھید اور ہیں۔ ہوتے گناہ گمان xبع بچو، سے کرنے گمان بہت والو لSنے ایمان اے ’’: سے خصوصیت کو امور ان میں بڑھانے کو باہمی ِرق تفری و اختلاف ہیں لکھتے میں تaریح کی آایت اس ؒیی عثمان احمد شبیر جناب

ہو، بات کوئی کی مخالف چھوڑتا۔ نہیں گنجائش کوئی کی YV Yِر حس کہ ہے ہوجاتا بدگمان ایسا سے دوسرے فریق، ایک ہے۔ دخلہمیaہ ہو، نکلتا کا برائی پہلو ایک صرف اور ہوں کے بھلائی احتمال ہزار میں بات کی اس ہے۔ لیتا نکال خلاف اپنے م]ل کا اس

اور تہمتیں پر مقابل فریق کر دے قرار یقینی اور قطعی کو پہلو کمزور اور برے اسی اور گی چلے طرف کی پہلو برے طبیعت کی اسبلکہ ) گئے پہنادیے معنی برے کو اس سے بدگمانی اور گئی پہنچ ًاا اتفاق بات ایک کہ یہ صرف نہ پھر گا۔ کردے شرو{ لگانا الزامغیبت( کی اس اور چڑھائیں حاشیے خوب ہم پر جس ہوں معلوم بھید اندرونی کے طرف دوسری کہ ہے رہتا میں جستجو اس مستقل

‘‘ ہے۔ کرتا uمن کریم آان قر سے خرافات تمام ان کریں۔ گرم مجلس اپنی سے ’’: کا Yدی کچھ میں اس جہاں مگر نہیں بہتر جگہ کسی کہنا برا پیچھے پیٹھ اور ٹٹولنا بھید اور لگانا الزام ہیں لکھتے ؒیہ الل ولی شاہ

‘‘ ہو۔ نہ غر\ کی نفسانیت اور ہو فائدہجبکہ ہے جائز تجسس لیے کے حصول کے uناف ِرم عل ہوئے ہتے اندر کے دائرے کے حدود اخلاقی کہ ہے ہوتا معلوم سے ب]ث اس

ہے۔ ممنو{ تجسس لیے کے اغرا\ فاسد

Page 3: علم کے شعبوں کی جو تقسیم آج کل رائج ہے اس کے مطابق علوم کی دو بڑی قسمیں ہیں

ترویج کی قدروں مطلوبہکا کرنے مطالعہ کا پہلو اجتماعی کے شخصیت انسانی ہے۔ وجود اجتماعی انسان کہ ہیں کرتے تسلیم والے کرنے ت]قیق و مطالعہ

ہوں۔ رائج میں سماج کسی جو ہے دریافت کی قدروں ان طریقہ ایکیا و Valueقدر پسندیدہ اور مناسب غیر اور مناسب موزوں، غیر اور موزوں غلط، اور ص]یح جو ہیں کے معیارات ان معنی کے

کہ ہے جواب کا سوال اس Yتعی کا قدروں میں الفاظ سادہ جائیں۔ کیے قائم لیے کے کرنے امتیاز Yمابی کے عمل ِرز طر ناپسندیدہ: ‘‘ ہے’’ جاسکتی کی احت ̂و کی امر اس سے مثالوں چند ، ہے؟ کیا معاشرہ اچھا

) نہ) Yقدغ کوئی ریاست یا سماج پر آازادی کی اس ہو، حاصل آازادی کو فرد جہاں ہے وہ معاشرہ اچھا مطابق کے تصورات لبرل الفاپنی میں موجودگی عدم کی جبر کرسکے۔ نہ جبر پر فرد دوسرے فرد ایک کہ ہو لیے کے غر\ اس صرف مداخلت کی قانون لگائے۔

معاملے کسی پر بنیاد کی معیار اخلاقی کسی ہیں۔ ودرست بجا سب ہوں، بھی معاملات جو درمیان کے افراد ساتھ، کے ی م̂ر آازادچاہیے۔ ہونی نہ نکیر کوئی میں

) انصاف) معاشی و سماجی میں ان ہے کیا تRکرہ کا باتوں Yج میں صفات مطلوب لیے کے ریاست جدید ایک نے ص]افی ایک ب

ا^افہ ) میں اختیارات و yحقو کے Yخواتی ہے۔( WOMEN EMPOWERMENTاور شامل ) غالب) اور نمایاں مظاہر کے تہRیب قدیم کی ملک جہاں ہے وہ معاشرہ پسندیدہ نزدیک کے حامیوں کے ہندتو میں ملک ہمارے ج

جائیں۔ رنگ میں رنگ کے تہRیب اس باشندے تمام اور ہوں ) کو) ایمان ِرل اہ مجید آان قر ہوجائے۔ خاتمہ کا منکرات اور ہو حاصل فروغ کو معروف جہاں ہے وہ معاشرہ اچھا نزدیک کے اسلام د

: ہے کرتا تRکرہ کا عمل ِرز طر کے ان میں صورت کی ہوجانے حاصل اقتدار : آایت ) ال]ج، سورۃ ِرر۔ ُہمو SZُہ ْلل ا ُہ[ َّلب ِرق َّلعا ِرہ Pل َّل ِرل َّلو ِرر َّلک ُہمن ْلل ا Yِر َّلع ْلوا َّلہ َّلن َّلو ِرف ُہرو ْلع َّلم ْلل ِربا ُہروا َّلم َّلZا َّلو َّلۃ َّلکا Pز َّل ال ُہوا َّلت آا َّلو َّلۃ َّللا َّلPص ال ُہموا َّلقا َّلZا ِر\ ْلر SZَّل ْلل ا ْلی ِرف ْلم ُہہ Pنا َّل َّلPک Pم َّل ِرWان Yَّل ْلی Rِر Pل َّل (۴۱ا

دیں’’ حکم کا معروف گے، دیں ٰلوۃ زک گے، کریں قائم نماز وہ تو کریں عطا اقتدار میں Yزمی کو ان ہم اگر کہ ہیں لوگ وہ ایمان اہل‘‘ ہے۔ میں ہاتھ کے ہی اللہ کار انجام کا معاملات تمام اور گے روکیں سے منکر اور گے

’’ : گھروں کو Yج اور ہوا Vلم پر Yج ہے بیان کا مسلمانوں ان یہ ہیں لکھتے ہوئے کرتے تaریح کی آایت اس عثمانی احمد شبیر جناب ) دے ) سلطنت کی Yزمی انہیں ہم اگر کہ ہیں قوم ایسی وہ کہ جب گا کرے نہ کیوں مدد کی ان خدا کہ ہے ارشاد گیا۔ Sنکال سےکوشش کی ڈالنے پر راہ اسی بھی کو دوسروں اور رہیں لگے میں نیکیوں مالی و بدنی خود ِرت بRا ہوں، نہ غافل سے خدا بھی تب دیں

کریں۔‘‘بھی ^رورت کی ت]قیق و فکر ساتھ کے کوشaوں عملی لیے کے دینے رواج کو قدروں پسندیدہ میں اس اور قیام کے معاشرے مطلوبہکے علوم سماجی میں مtرب ًاا مثل ہے طلب کی قیام کے معاشرے پسندیدہ اپنے بڑام]رک کا ت]قیق میں علوم سماجی ہے۔ آاتی پیشکے اساس مRہبی قدیم نے جس اور نمودارہوئی دوران کے ثانیہ Zاۃ aن کی یوروپ جو ہے ت]ریک مخالف مRہب وہ سبب اہم کا sارتقا

بنایا۔ نظر ِرح مطم اپنا کو قیام کے ریاست و سماج پر بنیاد کی انسانی ِرل عق x[م بجائےہے۔ جاتا دیا ترتیب کو ان اور ہیں جاتی کی فراہم معلومات سے اعتبار کے انہی ہے ہوتا مقصود دینا رواج کو قدروں Yج میں معاشرے

ملازمتوں تمام اور کریں اختیار سرگرمی معاشی کی قسم ہر Yخواتی کہ جائے سمجھی پسندیدہ بات یہ میں سماج جس پر طور کے مثالکے روزگار کہ ہوسکے معلوم سے Yج گی جائے کی م]سوس بھی ^رورت کی شمار و اعداد ایسے وہاں ہوں موجود میں دفاتر اور میںنہ لSزم کو دھوپ دوڑ معاشی لیے کے Yخواتی معاشرہ جو برعکس کے اس ہے؟ کیا تناسب کا عورتوں اور مردوں میں میدانوں مختلفکی شمار و اعداد کے طرح اس وہ سمجھتاہو، نہ موقوف پر مصروفیت کاروباری یا ملازمت کی ان کو مرتبے و مقام کے ان اور ہو کرتا

ہیں؟ کرتی ملازمت Yخواتی کتنی میں شعبے کس کہ گا کرے نہ م]سوس ہی ^رورت کوئیکو کلی عقیدت سے آابائی تہRیب اور پرستی قوم جہاں معاشرہ وہ آاتاہے۔ سامنے ہوکر نمایاں بہت yفر یہ کا قدروں میں نگاری تاریخجRبات کے پرستی قوم تاکہ گا پائے فروغ رج]ان کا کرنے پیش کر مروڑ توڑ کو حقائق میں نگاری تاریخ وہاں ہو جاتا سمجھا پسندیدہ

Page 4: علم کے شعبوں کی جو تقسیم آج کل رائج ہے اس کے مطابق علوم کی دو بڑی قسمیں ہیں

چھپانے کو حقائق اسے ہو قائل کا گیری عالم کی صداقت و حق اور آادم ِرت وحد معاشرہ جو برعکس کے اس ہوسکے۔ Yتسکی کیگا کرے حاصل سبق آامد کار وہ سے ان اور گا کرے بیان کاست و کم بے کو واقعات تاریخی وہ بلکہ گی آائے نہ پیش ^رورت کینقطہ کا والے کرنے ت]قیق اور مطالعہ کہ ہے ہوتی وا^ح بات یہ سے جائزے مختصر اس ہوں۔ مفید یکساں لیے کے انسانیت تمام جو

ت]قیقی و فکری اپنی کو اقدار نظام صالح وہ کہ ہے داری ذمہ کی طلبہ مسلمان چنانچہ ہے۔ رکھتا اہمیت کلیدی اقدار ِرم نظا اور نظربنائیں۔ اساس کی کاوشوں

کائنات تصورانسانی چنانچہ ہے۔ رکھتا تصور کوئی نہ کوئی میں بارے کے کائنات م]قق، ہر Sوال کرنے ت]قیق میں سلسلے کے سماج انسانی

نہیں ٹکراتے سے اس ہیں ہوتے آاہنگ ہم سے کائنات تصور کے اس وہ ہے کرتا قائم م]قق ایک نظریات، جو میں بارے کے سماجتصور ہے۔ دیتا ُہرخ خاص ایک کائنات تصور کو عمل کے ترتیب کی نظریات کہ ہے جاسکتا کہا یہ کر بڑھ آاگے بھی سے اس ہیں۔

ہیں۔ آاتے میں وجود ت]ت کے اس جو ہے جھلکتا میں نظریات تمام ان مزاج کا کائناتکرتا آاغاز کا ت]قیق اپنی میں َّللم عا اسی اور ہے ہوتا YہRال خالی میں بارے کے کائنات تصور مaاہد، اور م]قق کہ نہیں ص]یح کہنا یہکا خدا کو انسان اور ہے قائل کا وجود کے اس اور کا خدا م]قق ایک اگر پر طور کے مثال ہے۔ برعکس کے اس واقعہ ِرت حقیق ہے۔کے نظر نقطۂ اسی تaریح کی تاریخ کی انسانوں کے ما^ی اور کی سرگرمیوں انسانی ساری وہ تو ہے سمجھتا وجود اخلاقی اور نائب

و ت]قیق کی معلومات میں بارے کے سماج انسانی اور ہیں آاتی نظر نaانیاں کی خدا میں سرگزشت کی انسانوں اسے ہے۔ کرتا مطابقاس کیفیت کی پRیری عبرت ہے۔ جاتا کرتاچلا اختیار شکل وا^ح زیادہ اور کائنات تصور پرستانہ خدا کا اس میں نتیجے کے ترتیب

مادی کو اسباب Yلیک ہے کرتا ًااتلا~ یقین وہ کڑی باہم کی واقعات اور اسباب ہے۔ ہوتی نمایاں میں کام ت]قیقی و فکری پورے کےہے۔ دیتا اہمیت کلیدی کو کیفیت اخلاقی کی انسانوں بلکہ کرتا نہیں م]دود تک اسباب

و واقعات مطابق کے کائنات تصور اسی وہ تو ہو رکھتا نظر نقطۂ مل]دانہ Sوال کرنے مطالعہ کا سماج انسانی اگر برعکس کے اسوہ جائیں کیے قائم بھی نظریات جو میں گوشوں مختلف کے علوم سماجی کہ ہے ہوتی کوشش کی اس کرتاہے۔ تaریح کی حقائق

قائم میں آاغاز کے مطالعے جو جاسکے کی تعبیر تفصیلی کی کائنات تصور پرستانہ مادہ مجمل اس اور ہوں آاہنگ ہم سے مزاج مل]دانہبtیر کیے قائم تصور uجام کوئی میں بارے کے انسان اور کائنات کہ ہے نہیں Yممک لیے کے م]قق کسی بہرحال تھا۔ گیا کیا

گا۔ سکے رہ نہ جاری تو ہوجائے بھی شرو{ میں کیفیت کی الRہنی خالی سفر اگر سکے۔ بڑھا قدم میں سفر کے ت]قیق و مطالعہاس مجید آان قر کرے۔ دریافت کو کائنات تصور درست کہ ہے ^روری لیے کے م]قق اور علم طالب ایک تو ہے یہ واقعہ حقیقت جب

کہ ہے ^روری لیے کے دریافت کی کائنات تصور درست ہے۔ بتاتا طریقہ کا ) کرے۔) غور ساتھ کے داری دیانت پر نaانیوں کی کائنات اور ہو تیار لیے کے کرنے استعمال درست کا عقل اپنی انسان الف

) ( ) ہو) ہوچکا وا^ح حق جب کرے آامادہ پر کرنے قبول کو حق اسے کرکے اصلاح کی قلب اپنے وہ ب ) وہ ) ہے درکار قربانی ناگزیر جو لیے کے اس اور سکے چل پر راستے کے حق کہ کرے پیدا بلندی اخلاقی اتنی اندر اپنے وہ ج اور

ہے۔ درکار بھی اصلاح کی yاخلا اور تزکیہ کا قلب بلکہ نہیں کافی کاو~ ذہنی x[م لیے کے حق ِرت دریاف چنانچہ سکے۔ دےمیں yسیا کے غور پر علوم سماجی Yلیک ہیں موجود میں گوشے ہر کے کائنات ہیں، کرتی رہنمائی جانب کی حق جو نaانیاں تو یوں

آان قر ہے۔ سے تاریخ انسانی اور وجود اجتماعی و انفرادی کے اس شخصیت، کی انسان تعلق کا Yج ہیں رکھتی اہمیت زیادہ نaانیاں وہ: دلSتاہے توجہ طرف کی نaانیوں ان

: ( آایت یوسف، سورۃ ُہرون۔ ُہک ْلم َّلی ْلم ُہہ َّلو ْلم ُہہ َّلر ْلم َّلZا ْلا ُہعو َّلم ْلج َّلZا ْلذ ِرWا ْلم ِرہ ْلْلی َّلد َّلل َّلت ُہکن َّلما َّلو َّلک ْلْلی َّلل ِرWا ِرہ ْلی ِرح ُہنو ِرب ْلْلی tَّل ْلل ا sَّلبا َّلZان Yْل ِرم َّلک ِرل (۱۰۲َّلذ ) منصوبہ’’ ) اپنا یوسف ِرن برادرا وہ جب تھے نہ موجود وقت اس تم ورنہ ہیں۔ رہے کر وحی طرف تمہاری ہم جو ہیں خبریں کی غیب یہ

تھے۔ ‘‘ رہے کر فریب اور تھے رہے بنا: ( آایت یوسف، سورۃ ون۔ ُ̂ہ ِرر ْلع ُہم َّلہا ْلن َّلع ْلم ُہہ َّلو َّلہا ْلْلی َّلل َّلع َّلن ُہPرو ُہم َّلی ِر\ ْلر SZَّل َّلوال ِرت َّلوا َّلما َّلPس ال ْلی ِرف ٍت[ َّلی آا YمP YیP َّلZا َّلک (۱۰۵َّلو

‘‘ کرتے۔’’ نہیں توجہ پر ان وہ مگر ہیں رہتے گزرتے لوگ یہ پر Yج ہیں نaانیاں سی بہت میں Yزمی اور آاسمانوں اور

Page 5: علم کے شعبوں کی جو تقسیم آج کل رائج ہے اس کے مطابق علوم کی دو بڑی قسمیں ہیں

: ( sعراaال سورۃ ُہم۔ ْلی ِرح Pر َّل ال ُہز ْلی ِرز َّلع ْلل ا َّلو ُہہ َّلل َّلک Pب َّل َّلر َّلPن ِرWا َّلو َّلY۔ ْلی ِرن ِرم ْ̀ل ُہPم ُہہم ُہر َّلث ْلک َّلZا َّلن َّلکا َّلما َّلو ًا[ َّلی Sآ َّلل َّلک ِرل َّلذ ْلی ِرف َّلPن (۱۲۲۔۱۲۱ِرWا ) رحیم’’) اور ہے بھی زبردست رب تیرا شک بے اور ہیں نہیں والے ماننے لوگ اکثر سے میں ان اور ہے نaانی میں قصے کے نوح اور

بھی۔‘‘ : آایت ) سجدہ، حم سورۃ ْلید۔ ِرہ َّلش sٍت ْلْلی َّلش ِّلل ُہک َّللی َّلع ُہہ Pن َّل َّلZا َّلک Pب َّلر ِرب ِرف ْلک َّلی ْلم َّلل َّلو َّلZا ُہPق َّل] ْلل ا ُہہ Pن َّل َّلZا ْلم ُہہ َّلل Yَّل Pی َّل َّلب َّلت َّلی َّلPتی َّلح ْلم ِرہ ِرس ُہف َّلZان ْلی ِرف َّلو yِر َّلفا Sآ ْلل ا ْلی ِرف َّلنا ِرت َّلیا آا ْلم ِرہ ْلی ِرر ُہن (۵۳َّلس ) ہے۔’’ ) حق آان قر یہ کہ گا ہوجائے معلوم انہیں کہ ٰلی حت بھی۔ میں انفس اور گے دکھلائیں بھی میں yآافا نaانیاں اپنی کو ان ہم جلد

‘‘ ہے۔ شاہد پر چیز ہر رب تیرا کہ ہے نہیں کافی بات یہ کیاچاہیے۔ ہونی بھی آامادگی لیے کے کرنے قبول کو حق ِرر ام میں قلب کے انسان ساتھ کے غور ساتھ کے داری دیانت پر نaانیوں

: ( آایات اللیل، سورۃ َّلری۔ ْلس ُہی ْلل ِرل ُہہ ُہر Pس َّلی ُہن َّلس َّلف َّلنی۔ ْلس ُہ] ْلل ِربا yَّل َّلPد َّلص َّلو َّلقی۔ Pت َّل َّلوا َّلطی ْلع َّلZا Yَّلم َّلPما َّلZا ؍(۷؍تا ۵َّلف ) ( ) راستے’’ ) آاسان کو اس ہم تو کی تصدیق کی بات بھلی اور رہا بچتا سے روی غلط اور کیا خرچ میں کاموں کے نیکی نے جس تو

‘‘ گے۔ دیں سہولت کیاخلاقی اور کرنا خرچ میں کاموں کے نیکی علامت کی جس ہے ^روری درستگی کی قلب لیے کے کرنے تصدیق کی حق یعنی

ہے۔ رکھنا زندہ کو حسبننے نفس بندہ اور ہو تیار لیے کے ہونے آازاد سے غلامی کی خواہaات انسان کہ ہے شرط بھی یہ لیے کے پہنچنے تک حق طرح اس

: بنے uتاب کا حق بجائے کےُہہ َّلوا َّلہ uَّل َّلب Pت َّل َّلوا ِر\ ْلر SZَّل ال َّللی ِرWا َّلد َّلل ْلخ َّلZا ُہہ Pن َّل ِرک َّلل َّلو َّلہا ِرب ُہہ َّلنا ْلع َّلف َّلر َّلل َّلنا sْل ِر~ ْلو َّلل َّلو ْلیY۔ ِرو َّلtا ْلل ا Yَّل ِرم َّلن َّلکا َّلف ُہن َّلطا ْلْلی aPَّل ال ُہہ َّلع َّلب ْلت َّلZا َّلف َّلہا ْلن ِرم َّلخ َّلل َّلس َّلفان َّلنا ِرت َّلیا آا ُہہ َّلنا ْلْلی َّلت آا َّلی Rِر Pل َّل ا َّلZا َّلب َّلن ْلم ِرہ ْلْلی َّلل َّلع ُہل ْلت َّلوا

آایت ) : الSعراف، سورۃ َّلہث۔ ْلل َّلی ُہہ ْلک ُہر ْلت َّلت ْلو َّلZا ْلث َّلہ ْلل َّلی ِرہ ْلْلی َّلل َّلع ْلل ِرم ْل] َّلت ِرWان ِرب ْلل َّلک ْلل ا ِرل َّلث َّلم َّلک ُہہ ُہل َّلث َّلم (۱۷۶َّلفاس’’ شیطان پھر اور نکلا چھوڑ کو ُہان وہ مگر تھا دیا علم کا آایتوں اپنی نے ہم کو جس سناؤ حال کا شخص اس کو لوگوں ان اورکی Yزمی وہ مگر کرتے بلند مرتبہ کا اس ذریعے کے آایتوں ان تو چاہتے ہم اگر ہوگیا۔ شامل میں گمراہوں وہ اور گیا لگ پیچھے کے

اور ہانپے وہ تو لSدے بوجھ پر اس تو کہ ہوگئی جیسی کتے حالت کی اس پھر پڑا۔ چل پیچھے کے خواہش اپنی اور گیا جھک طرف‘‘ ہانپے۔ بھی تب دے چھوڑ

جس میں دنیا مtربی کو علوم ان سمجھیں۔ نہ کم سے علوم طبعی کو اہمیت کی علوم سماجی کہ ہے داری ذمہ کی طلبہ مسلماناندر کے کائنات اور وجود انسانی اور کریں امتیاز میں کائنات تصور غلط اور ص]یح لیں۔ جائزہ تنقیدی کا اس ہے گیا دیا ترتیب طرحذمہ یہ کی ان ساتھ کے تنقید پر افکار مtربی ہیں۔ کرتی تصدیق کی کائنات تصور درست جو کریں ادراک کا نaانیوں ان ہوئی پھیلی

کا ت]قیق و دریافت کی معلومات نئی اور دیں ترتیب کو معلومات مطابق، کے کائنات و انسان تصور برحقیقت مبنی کہ ہے بھی داریانسان کو Yج ہو استوار پر قدروں گیر عالم ان جو ہے کرنی تعمیر کی معاشرے صالح ایک کہ دیں انجام ساتھ کے جRبے اس کام

ہے کرتی تصدیق کی Yج ٰللہی ا وحی اور ہے پہچانتی صال]ہ فطرت کی